SGGS – 1160
جب لگُ میریِ میریِ کرےَ ॥
تب لگُ کاجُ ایکُ نہیِ سرےَ ॥
جب میریِ میریِ مِٹِ جاءِ ॥
تب پ٘ربھ کاجُ سۄارہِ آءِ ॥੧॥
ایَسا گِیانُ بِچارُ منا ॥
ہرِ کیِ ن سِمرہُ دُکھ بھنّجنا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جب لگُ سِنّگھُ رہےَ بن ماہِ ॥
تب لگُ بنُ پھوُلےَ ہیِ ناہِ ॥
جب ہیِ سِیارُ سِنّگھ کءُ کھاءِ ॥
پھوُلِ رہیِ سگلیِ بنراءِ ॥੨॥
جیِتو بوُڈےَ ہارو تِرےَ ॥
گُر پرسادیِ پارِ اُترےَ ॥
داسُ کبیِرُ کہےَ سمجھاءِ ॥
کیۄل رام رہہُ لِۄ لاءِ ॥੩॥੬॥੧੪॥
لفظی معنی:
سرے ۔ مکمل ہوتا ۔میری میری ۔ ملکیتی ۔احساس ۔ کاج سواریہہ۔ کام درست کرتا ہے ۔ (1)سنگ۔ شیر صحرا غرور و تکبر ۔ ایسا گیان ۔ ایسی سوچ سمجھ اور علم ۔ بچار۔ خیال کرنا۔ چوسچنا ۔ ہرکی۔ خدا کو کیوں ۔ سمر ہو۔ یاد کرؤ ۔ دکھ بنجنا۔ جو عذاب مٹانے والا ہے ۔(1) رہاؤ۔ بن پھولے ہی ناہے ۔ جگل میں ہر اول نہیں آتی ۔ مراد جب دل میں غرور اور تکبر ہے دل نیہں کھلتا ۔ سیار ۔ گیڈر۔ سگگلی بنرائے ۔ سارے جنگلی پورے (2) بوڈے ۔ ڈوب جاتا ہے ۔ گرپر سادی پار اترے ۔ رھمت مرشد سے کامیابی حاصل وہتی ہے ۔ کیول ۔ صرف ۔ لو ۔ لگن ۔
ترجمہ:
اے دل ایسے بلند خیال سوچ سمجھ اختیار کر کہ تو عذاب متانے والی ہستی خدا کو کیون یاد نہیں کرتا۔ اسوقت تک انسان کا روھانی و اکلاقی کوئی کام پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا جب تک اسکی ملکیتی ہوس نہیں مٹتی ۔ جب اسکی یہ ہوس مٹ جاتی ہے تب اسکے زندگی کے تمام مقاصد حل ہو جاتے ہیں ۔ اور خدا خود پورے کرتا ہے ۔(1) جب تک جنگل میں شیر رہتا ہے اس وقت جنگل کے پھول پودوں میں تروتازگی اور ہر یا دل نہیں آتی۔ بالکل اسی طرح سے جب تک انسان دل میں غر ور اور اچھائی کے وصف پیدا نہیں ہوتے ۔ مگر جب گیدڑ شیر کو کھا جائے مراد جب غرور ار تکبر پر عاجزی انسکاری پر حاوی ہو جائے تو من ذہن اچھائیوں نیکون بھلائیوں کے پھولو سے کھل جاتا ہے(2) جب انسان کے دل میں یہ خیال پیدا ہو جاتا ہے ہ میں نے کھیل جیت لیا ہے تو سمجھو اس کے دل میں تکبر اور غرور پیدا ہو گیا وہ دنیاوی زندگی کے سمندر میں ڈوب گیا اور جو عاجزی انکساری اختیار کتا ہے وہ کامیابی حاصل کر لیتا ہے ۔ کدمتگار کبیر سمجھاتا ہے سرف خدا سے پیار کرؤ۔
سترِ سےَءِ سلار ہےَ جا کے ॥
سۄا لاکھُ پیَکابر تا کے ॥
سیکھ جُ کہیِئہِ کوٹِ اٹھاسیِ ॥
چھپن کوٹِ جا کے کھیل کھاسیِ ॥੧॥
مو گریِب کیِ کو گُجراۄےَ ॥
مجلسِ دوُرِ مہلُ کو پاۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تیتیِس کروڑیِ ہےَ کھیل کھانا ॥
چئُراسیِ لکھ پھِرےَ دِۄاناں ॥
بابا آدم کءُ کِچھُ ندرِ دِکھائیِ ॥
اُنِ بھیِ بھِستِ گھنیریِ پائیِ ॥੨॥
دِل کھلہلُ جا کےَ جرد روُ بانیِ ॥
چھوڈِ کتیب کرےَ سیَتانیِ ॥
دُنیِیا دوسُ روسُ ہےَ لوئیِ ॥
اپنا کیِیا پاۄےَ سوئیِ ॥੩॥
تُم داتے ہم سدا بھِکھاریِ ॥
دیءُ جبابُ ہوءِ بجگاریِ ॥
داسُ کبیِرُ تیریِ پنہ سماناں ॥
بھِستُ نجیِکِ راکھُ رہمانا ॥੪॥੭॥੧੫॥
لفظی معنی:
اے دوست تو مجھے مسلمان بننے کے لئے اکسا رہے مگر جس کداکے ستر ہزار فرشتے اور سو لاکھ پیغمبر یا پیامبر یا قاصدہوں اٹھاسی کرؤر اسکے علام یا شیک و بزرگ بتائے جارہے ہیںاور چھونجا کروڑ مصاھب ہوں (1) میں غریب کی اس تک رسائی کیسے ہو سکتی ہے کیسے اسکے اسکے دربار تک پہنچ جو ساتویں آسمان میں ہے ۔ کون دریافت کر سکتا ہے (1)رہاؤ۔ جہاں تینتیس کروڑ دیوتے اسکے خدمتگار ہیں اور جوراسی لاکھ دیوانے ہو رہے ہین۔ بتاتے ہیں کہ بابا آدم کو بھی کدا نے بہشت میں رکھا تھا مگر کہتے ہیں مگر حکم عدولی پر اس بہشت میں آدم بھی تھوڑی دیر ہی رہا اور اسے وہاں سے نکال دیا گیا تو مجھ غریب جلا ہے کو وہاں کون رہنے دیگا جو (2)آدمی قرآن یا مذہبی کتابوں کے بتائے ہوئے راستے کو چھوڑ کر شیطانیت یا برے کام کریگا اسکے دل میں گبھراہٹ پیدا ہوگی اور وہ چہرے زرد پڑ جائیںگ ے ۔ مراد اسکی خدا سے دوری ہو جائیگی ۔اور انسان اپنے کیے ہوئے اعمالوں کی سز ا و جزا خود پاتا ہے ۔ مگر دنیا پر الزام لگاتا ہے اور رنجش دکھاتا ہے(3) اے خدا تو سخی ہے اور اور میں ایک بھکاری ہوں ۔ اگر میں اس مین میل و حجت کروں اور نا فرمانی کرؤ تو یہ میری گناہگاری ہوگی ۔ تیرا خدمتگار کبیر تیری پناہ آیئیا ہے تیری قربت مرے لئے بہشت ہے اے رحمان الرحیم میری حفاظ کر بچاؤ۔
سبھُ کوئیِ چلن کہت ہےَ اوُہاں ॥
نا جانءُ بیَکُنّٹھُ ہےَ کہاں ॥੧॥ رہاءُ ॥
آپ آپ کا مرمُ ن جاناں ॥
باتن ہیِ بیَکُنّٹھُ بکھاناں ॥੧॥
جب لگُ من بیَکُنّٹھ کیِ آس ॥
تب لگُ ناہیِ چرن نِۄاس ॥੨॥
کھائیِ کوٹُ ن پرل پگارا ॥
نا جانءُ بیَکُنّٹھ دُیارا ॥੩॥
کہِ کمیِر اب کہیِئےَ کاہِ ॥
سادھسنّگتِ بیَکُنّٹھےَ آہِ ॥੪॥੮॥੧੬॥
لفظی معنی:
اوہاں ۔ وہان ۔ مراد بہشت میں۔ نہ جانو۔ نہیں سمجھ ۔ بیکنٹھ ۔بہشت ۔ سورگ۔ کہاں ۔ کونسی جگہ۔(1) مرم۔ راز بھید۔ باتن ۔باتوں ہی میں ۔ وکھانا۔ بتاتے ہیں۔ بیان کرتے ہیں (1) رہاؤ۔ آس ۔ اُمید ۔ نواس ۔ ٹھکانہ (2) کوٹ۔ قلعہ ۔ پرلپ گار۔ گارے سے لیبا ہوا۔ دواڑا۔ دروازہ۔ کیئے ۔ کاہے ۔ کسے کہیں۔ سادھ سنگت ۔ مرشد کی محبت و قربت ۔
ترجمہ:
ہر شخس بہشت جانے کی خواہش اور بات کہتاہ ے مگر سمجھ نہیں آتی بہشت ہے کہاں (1) رہاؤ۔ اپنے رازوں کی واقفی نہیں جبکہ باتیں بہشت کی بناتے ہیں(1) جب تک دل میں بہشت کی امید ہے ۔ کدا کی قربت حاصل نہیں ہو سکتی ۔ (2) مجھے تو بہشت کا دروازہ بھی معلوم نہیں کیا ہے کیسی اسکی فیصل اور کھائی ہے (3) کبیر کہتاہے کہ کسے کہیں کہ پاکدامنوں اور مرشد کی صحبت و قربت ہی بہشت ہے ۔
کِءُ لیِجےَ گڈھُ بنّکا بھائیِ ॥
دوۄر کوٹ ارُ تیۄر کھائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پاںچ پچیِس موہ مد متسر آڈیِ پربل مائِیا ॥
جن گریِب کو جورُ ن پہُچےَ کہا کرءُ رگھُرائِیا ॥੧॥
کامُ کِۄاریِ دُکھُ سُکھُ درۄانیِ پاپُ پُنّنُ درۄاجا ॥
ک٘رودھُ پ٘ردھانُ مہا بڈ دُنّدر مہ منُ ماۄاسیِ راجا ॥੨॥
س٘ۄاد سناہ ٹوپُ ممتا کو کُبُدھِ کمان چڈھائیِ ॥
تِسنا تیِر رہے گھٹ بھیِترِ اِءُ گڈھُ لیِئو ن جائیِ ॥੩॥
پ٘ریم پلیِتا سُرتِ ہۄائیِ گولا گِیانُ چلائِیا ॥
ب٘رہم اگنِ سہجے پرجالیِ ایکہِ چوٹ سِجھائِیا ॥੪॥
ستُ سنّتوکھُ لےَ لرنے لاگا تورے دُءِ درۄاجا ॥
سادھسنّگتِ ارُ گُر کیِ ک٘رِپا تے پکرِئو گڈھ کو راجا ॥੫॥
بھگۄت بھیِرِ سکتِ سِمرن کیِ کٹیِ کال بھےَ پھاسیِ ॥
داسُ کمیِرُ چڑ٘ہ٘ہِئو گڑ٘ہ٘ہ اوُپرِ راجُ لیِئو ابِناسیِ ॥੬॥੯॥੧੭॥
لفظی معنی:
گڑھ بنکا۔ پکا قلعہ ۔ دور رکوٹ۔ دویت تفرقہ کی دوہری دیوار ۔ تیور کھائی ۔ تینوں اوصاف ۔ رجو ۔س تو ۔ طمو کی اس قلعہ انسانی جسم و ذہن کے ارد گری شہری گیری فند قین(1) رہاؤ۔ پانچ۔ پانچ بنیادی مادیات ۔ ہوا آگ۔ زمین ۔پانی اور آکاس سے تیار ہوا یہ جسمانی قلعہ ۔ پیچیس ۔ پرکرتیاں یا مادے ۔ موہ ۔ محبت ۔ مر نشہ۔ مستر ۔ حسد۔ آڈی ۔ آڑ۔ آسرا۔ پربل مائیا ۔ طاقتور قائنات قدرت ۔ جن غریب ۔ ناتوان خدمتگار ۔ جور نہ پہنچے ۔ اتنی طاقت نہیں۔ طاقت سے باہر۔ کہا کرؤ ز کنہوارئیا ۔ اے خدا کسیے اور کیا کیا جائے (1) کام کواری ۔ شہوت کو چھوٹا دروازہ اسکا چوکیدار دکھ سکھ۔ آرام وعذاب۔ دروانی ۔ پہر یدار۔ پاپ پن۔ گناہ وثواب ۔ کر وؤھ ۔ غصہ۔ دندر۔ لڑاکا۔ ماواسی ۔ باغی(2) سواد۔ لطف ۔ مزے ۔ سناہ ۔ سنجوہ۔ لوہے کا حفاظتی قمیض۔ زرہ بکر۔ ممتا۔ میری ملکیت اپنانئیت ۔ ٹوپ ۔ ٹوپی ۔ کبدھ ۔ بدعقلی ۔ کما چڑھائی ۔ کمان تانی ہوئی ۔ تشنا۔ لالچ ۔ گھٹ بھیتر۔ دل میں ۔ بہؤنہ جائی ۔ اسطرح سے قلعہ پر قبضہ نہیں ہو سکتا۔ مراد اس خاکی جسم کو پاک نہین بنائیا جا سکتا ۔(3) پریم ۔ پیار ۔ پلتا ۔ توپ یا بندوق چلانے کے لئے آگ والی رسی ۔ سرت ۔ ہوش ۔ سمجھ ۔گیان ۔ علم کو۔ گولا ۔ گولی ۔ برہم اگن ۔ ایہی نور۔ پر جالی۔ روشن کیا۔ یکہہ چوٹ سمجھائیا ۔ پہلے حملے سے ہی فتح ہو گیا ۔(4) ست۔ سنتوکھ ۔ سچ اور صبر۔ تورے دوئے دروازے ۔ دونوں دروازے توڑ ڈالے ۔ سادھ سنگت ۔ نیک ۔ ساتھیوں اور مرشد ۔ گڑھ کا راجہ ۔ قلعے کا حکمران۔ من (5)بھگوت بھیر۔ الہٰی کدمتگار ون کے ساتھ ۔ سمرن سکت۔ بادو ریاج کی برکت سے ۔ گٹی کال بھے پھاسی۔ موت اور خوف کا پھندہ کٹا ۔ ابناسی ۔ لافناہ ۔
ترجمہ:
اے بھائی جسم نما قلعہ کیسے فتح کیا جاستا ہے ۔ جو نہایت پختہ اور محفوط ہے جسکے اردگر وتفرقات دوہری فصل اور تینوں اوصاف رجو ستو طمو شہری گیری خندقیں ہیں (1) رہاؤ۔ جو پانچ مادیات ۔ آگ ، ہوا ، پانی ، آکاس اور زمین سے بنا ہے ۔ طاقتور دنیاوی دولت کے سہارے پانچوں احساسات بد پچیس مادے ، محبت ، غرور ، ھسد کی فوج لڑائی کے لئے تیار ہے ۔ مجھ غریب ناتواں کی پیش نہیں جاتی کیا کیا جائے ۔(1) سب سے اول شہوت اس قلعہ کے دروازے کا مالک ہے عذاب و آسائش پہریدار ۔ گناہ و ثواب دروازے غسہ جو بھاری لڑاکا ہے ۔ مختیار ۔ ایسے مضبوط قلعے ہیں من جو اس قلعے کا مالک باغی ہو گیا ہے اس حکمران نے لطف و مزے کی زرد بکتر اور خویشا کی ٹوپی پہن رکھی ہے بد عقلی کی کمان ثانی ہوئی ہے ۔ جس مین لالچ کے تیر گے ہیں۔ اس لئے ایسا قلعہ فتح کرنا آسان کام نہیں ہے ۔ (3) مگر جب پیار کو پلیتا بنائیا عقل و ہوش کو ہووائی گولا علم کے ذریعے چلائیا ۔ تو ایک ہی پے سے قلعہ فتح ہو گیا(4) سچ اور صبر کی فوج ساتھ لیکر لڑائی کی تو دونون دروازے توڑ ڈالے ۔ خدا رسیدہ پاکدامن ساتھیوں اور رھمت مرشد سے قلعہ کا راجہ گرفتار کر لیا ۔ (5)سچے ساتھیوں اور سمرن کی برکت سے موت کا پھندہ اور دنیاوی خوف کا پھندہ کاٹ ڈالا۔ خادم خدا کبیر قلعہ پر قابض ہے اور لافناہ روحانی بادشاہت کر لی ہے ۔
گنّگ گُسائِنِ گہِر گنّبھیِر ॥
جنّجیِر باںدھِ کرِ کھرے کبیِر ॥੧॥
منُ ن ڈِگےَ تنُ کاہے کءُ ڈراءِ ॥
چرن کمل چِتُ رہِئو سماءِ ॥ رہاءُ ॥
گنّگا کیِ لہرِ میریِ ٹُٹیِ جنّجیِر ॥
م٘رِگچھالا پر بیَٹھے کبیِر ॥੨॥
کہِ کنّبیِر کوئوُ سنّگ ن ساتھ ॥
جل تھل راکھن ہےَ رگھُناتھ ॥੩॥੧੦॥੧੮॥
لفظی معنی:
گنگ ۔ گنگا ۔ دربار ۔ گوسائن ۔ مالک زمین ۔ گہر گنبھیر نہایت سنجیدہ ۔ زنجیر سنگللی ۔(1) ڈگے ڈگمگائے ۔ ڈرائے ۔ کوف زدہ کرئے مرگ چالا۔ ہرن کی کھال ۔جل تھل ۔ زمین پر پانی میں۔ رکگھانتھ ۔ خدا
ترجمہ:
جسکے دل میں خدا سے پیار ہو جائے اسکا دل ڈگمگاتا نہیں لہذا اسے ڈرایا جا سکتا نہیں(1) ۔ رہاؤ۔ کبیر کو لوگ گنگا میں ڈبونے کے لئے زنجیرون مین باندھ کر لیگئے ۔ جیسے یہ لوگ ماتا کہتے ہیں۔ اس سے میرے مروانے کا گناہ کروانے لگے ۔ (1) مگر گنگا کی لہرون سے میری زنجیر ٹوٹ گئی اور وہ گنگا پر اس طرھ تیرنے لگا جیسے مرگ شالا پر بیٹھا ہے ۔(2) کبیر بتادے کہ کوئی ساتھی نہیں ما سوا خدا کے وہی زمین پر اور پانی میں محافظ ہے ۔
بھیَرءُ کبیِر جیِءُ اسٹپدیِ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
اگم د٘رُگم گڑِ رچِئو باس ॥
جا مہِ جوتِ کرے پرگاس ॥
بِجُلیِ چمکےَ ہوءِ اننّدُ ॥
جِہ پئُڑ٘ہ٘ہے پ٘ربھ بال گوبِنّد ॥੧॥
اِہُ جیِءُ رام نام لِۄ لاگےَ ॥
جرا مرنُ چھوُٹےَ بھ٘رمُ بھاگےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ابرن برن سِءُ من ہیِ پ٘ریِتِ ॥
ہئُمےَ گاۄنِ گاۄہِ گیِت ॥
انہد سبد ہوت جھُنکار ॥
جِہ پئُڑ٘ہ٘ہے پ٘ربھ س٘ریِ گوپال ॥੨॥
کھنّڈل منّڈل منّڈل منّڈا ॥
ت٘رِء استھان تیِنِ ت٘رِء کھنّڈا ॥
اگم اگوچرُ رہِیا ابھ انّت ॥
پارُ ن پاۄےَ کو دھرنیِدھر منّت ॥੩॥
کدلیِ پُہپ دھوُپ پرگاس ॥
رج پنّکج مہِ لیِئو نِۄاس ॥
دُیادس دل ابھ انّترِ منّت ॥
جہ پئُڑے س٘ریِ کملا کنّت ॥੪॥
اردھ اُردھ مُکھِ لاگو کاسُ ॥
سُنّن منّڈل مہِ کرِ پرگاسُ ॥
اوُہاں سوُرج ناہیِ چنّد ॥
آدِ نِرنّجنُ کرےَ اننّد ॥੫॥
سو ب٘رہمنّڈِ پِنّڈِ سو جانُ ॥
مان سروۄرِ کرِ اِسنانُ ॥
سوہنّ سو جا کءُ ہےَ جاپ ॥
جا کءُ لِپت ن ہوءِ پُنّن ارُ پاپ ॥੬॥
ابرن برن گھام نہیِ چھام ॥
اۄر ن پائیِئےَ گُر کیِ سام ॥
ٹاریِ ن ٹرےَ آۄےَ ن جاءِ ॥
سُنّن سہج مہِ رہِئو سماءِ ॥੭॥
من مدھے جانےَ جے کوءِ ॥
جو بولےَ سو آپےَ ہوءِ ॥
جوتِ منّت٘رِ منِ استھِرُ کرےَ ॥
کہِ کبیِر سو پ٘رانیِ ترےَ ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
اگم۔ انسانی رسائی سے بلند۔ درگم ۔ جہاں جانا محال ہے ۔ گڑھ ۔ قلعہ ۔ رچیؤ باس۔ رہائش اختیار کی ہے ۔ ہونمے۔ خودی ۔ انھد ۔ لگاتا ۔ بغیر رکھے ۔ جھنکار۔ چھنکاٹا ۔ جوت۔ نور ۔ پوڑے ۔ پڑاؤ۔ پربھ بال ۔ نوجوان خدا ۔ ایہہ ۔ جیؤ ۔ یہ روح ۔ رام نام لو۔ الہٰی نام سے پیار ۔ جرا۔ پڑھاپا۔ مرن۔ موت۔ بھرم ۔ بھٹکن ۔ (1) رہاؤ۔۔ ابرن برں۔ اونچی پنچی ذات یا کدان ۔ ہونمے۔ خودی۔ جھنکار ۔ سریلے میٹھے سار۔ کدلی ۔ کیلئے ۔ پہپ۔ پھول۔ دہوپ۔ خوشبو ۔ پرگاس۔ روشنی ۔ کھنڈل ۔ زمین کے ٹکڑوں ۔ دیش ۔ منڈل ۔ براعظم ۔ منڈا بنانیوالا ۔ تر یہ استھان ۔ تین عالم۔ تریہ کھنڈا۔ تینوں اوصافوں کو مٹانے والا۔ اگوچر۔ انسانی عقل ہو ش سے بعید۔ ابھ ۔ پردا۔ ذہن ۔ دھرنیدھر ۔ مالک ۔ زمین ۔ خدا ۔ پار نہ پاوے ۔ راز سمجھ نہیں سکتا۔ منت ۔ مقصد(3) رج پتنکہج ۔ رج پھول کے اندر کی دہول ۔ نواس ۔ ٹھانکہ ۔ دوآدس۔ دس جمع دو۔ بارا ۔ ابھ انتر ۔ ذہن میں۔ منت ۔ مقصد ۔ پوڑے ۔ پڑاؤ۔ ٹھکانہ ۔ کملا کنت۔ لچھی کا خاوند مراد خدا (4)اردھ اردھ ۔ اوپر نیچے ۔ کاس ۔ آکاس ۔ آسمان۔ سن منڈل ۔ذہن کی وہ حالت جہاں خیالات کی لہریں نہیں اُٹھیں ۔ پر گاس۔ روشنی ۔ بیداری ۔ وہان نہ سور کی تپش ۔ چند ۔ ٹھنڈک ۔ وہ مانسرؤدر۔ ایک جھیل ہمالیہ کے شمال میں واقع ہے ۔ سوہنگ سو۔ وہ میں ہوں۔ آونرنجن۔ بیداخ پاک خدا جو آغاز عالم سے پہلے بھی تھا ب(5) رہمند۔ عالم ۔ پند۔ جسم۔ جاپ۔ ریاض۔ لپت۔ متاثر (6) برن برن اوچ نیچ ۔ گھام۔ گرمی ۔ چھام ۔ سردی ۔ سام ۔ پناہ۔ تاری نہ غلے ۔ ٹالیاں نہیں ٹلتی ۔ سن سہج۔ خیالات کی رد سے خالی یا بغیر روحانی سکون ۔ سمائ ۔ محو و مجذوب (7) من مدھے ۔ من میں ۔ جانے ۔ سمجھے ۔ جوت ۔ نور ۔ روشنی ۔ انتر ۔ سبق۔ اسھٹر ۔ مستقل ۔ پکتہ ۔ ترے ۔ کامیابی حاص کرتا ہے ۔
ترجمہ:
اگر انسان الہٰی نام ست سے پریم پیار کرے تو بڑھاپا اور موت کا خوف مٹ جاتا ہے اور بھٹکن دور ہو جاتی ہے (1) رہاؤ۔ انسانی رسائی سے بلند جہاں پہنچان محال ہے اس میں قلعہ کے اندر ہے ٹھکانہ رہائش جہاں نور کی روشنی ہے ۔ جہاں بجلی چمکتی ہے اور خوشبوں سے بھرا سکون ہے وہاں نوجوان خدا بستا ہے(1) جنکے دل مین اوپنچے نیچے ذات کا دل میں خیال ہے وہ ہمیشہ غررو کی باتیں کرتے ہیں۔ مگر جنکے دل مین خدا بستا ہہے وہاں لگاتار الہٰی نام سچ و حقیت الہٰی حمدو ثناہ کا لگاتا ر جھنکار ہوتا رہتا ہے ۔(2) جو خدا براعظموں ملکوں کو بنانے والا پیدا کرنیوالا ہے تینوں عالموں اور تینوں اوصافوں رجو ستو۔ طمو کو فناہ کرنیکی توفیق رکھتا ہے ۔ جس تک انسانی عق و ہوش کی رسائی ہیں ہو سکتی ایسا کدا جس کے دل میں بستا ہے کوئی طول وعرض زمین کے مالک کے رجا و فرمان کے مقصد کا راز معلوم نہیں کرسکتا (3) جیسے کیلے کے پھول میں خوشبو روشن ہے ۔ جیسے کنول کے پھول میں دھول بستی ہے ۔جس ک دل میں خدا بستا ہے کدا کا سبق اسکے پھول کی مانند کھلے چہرے میں اس طرح بس جاتا ہے(4) اسے آسماں اور زیر زمین ہر جگہ الہٰی نور دکھائی دیتا ہے ۔ اسکے پر سکون ذہن مین خدا اپنے نور سے اسے روشن کرتا ہے ۔ کہ سورج اور چاند کی روشنی اسکی برابری نہیں رکستی ۔ مگر وہ روشنی سورج اور چاند کی سی روشنی نہیں۔ سارے عالم کی بنیاد کدا اسکے ذہن میں روحانی لہریں پیدا کرتا ہے(5) اے انسان جو عالم میں ہے وہی تمہارے جسم دل میں یہ احساس ہے کہ وہ خدا ہی کا ایک جڑ ہے مراد خدا اور وہ ایک ہیں اس کو گناہ و ثواب متاثر نہیں کرتے اسے ہر ایک میں خدا بستا اور اسے خدا کا جز سمجھتا ہے( 6) ایسا انسان اونچی نیچی ذات کے وتکرے ۔ فرق اسے متاث رنہیں نہ ہی گرمی سردی عذاب و آسائش اس پر اچر اندا ہوتے ہیں۔ ایسی حالت اسکی ہمیشہ قائم رہتی ہے جو کسی کے بدلانے سے بدلتی نہیں۔ وہ ہمیشہ روحانی سکون و ذہنی ساکن حالت جہاں کسی قسم کے خیالات نہیں۔ اٹھتے رہتا ہے مگر ایسی حالت مرید مرشد ہونے سے حاصل وہتی ہے کہیں دوسری جگہ سے حاصل ہوتی ہے (7) جیسے اپنے دل مین بستے خدا کی پہچان کر لیتے ہیں۔ جو خدا کی حمد وثناہ کرتے ہیں تو وہ مانند خدا ہو جاتے ہیں۔ جو کلام مرشد کے ذریعے الہٰی نور دلمیں بسا لیتے ہیں وہ اس دنیاوی زندگی کے سمند رکو عبور کر لیتے ہیں اے کبیر یہ بتادے ۔
کوٹِ سوُر جا کےَ پرگاس ॥
کوٹِ مہادیۄ ارُ کبِلاس ॥
دُرگا کوٹِ جا کےَ مردنُ کرےَ ॥
ب٘رہما کوٹِ بید اُچرےَ ॥੧॥
جءُ جاچءُ تءُ کیۄل رام ॥
آن دیۄ سِءُ ناہیِ کام ॥੧॥ رہاءُ ॥
کوٹِ چنّد٘رمے کرہِ چراک ॥
سُر تیتیِسءُ جیۄہِ پاک ॥
نۄ گ٘رہ کوٹِ ٹھاڈھے دربار ॥
دھرم کوٹِ جا کےَ پ٘رتِہار ॥੨॥
پۄن کوٹِ چئُبارے پھِرہِ ॥
باسک کوٹِ سیج بِستھرہِ ॥
سمُنّد کوٹِ جا کے پانیِہار ॥
روماۄلِ کوٹِ اٹھارہ بھار ॥੩॥
کوٹِ کمیر بھرہِ بھنّڈار ॥
کوٹِک لکھمیِ کرےَ سیِگار ॥
کوٹِک پاپ پُنّن بہُ ہِرہِ ॥
اِنّد٘ر کوٹِ جا کے سیۄا کرہِ ॥੪॥
چھپن کوٹِ جا کےَ پ٘رتِہار ॥
نگریِ نگریِ کھِئت اپار ॥
لٹ چھوُٹیِ ۄرتےَ بِکرال ॥
کوٹِ کلا کھیلےَ گوپال ॥੫॥
کوٹِ جگ جا کےَ دربار ॥
گنّدھ٘رب کوٹِ کرہِ جیَکار ॥
بِدِیا کوٹِ سبھےَ گُن کہےَ ॥
تئوُ پارب٘رہم کا انّتُ ن لہےَ ॥੬॥
باۄن کوٹِ جا کےَ روماۄلیِ ॥
راۄن سیَنا جہ تے چھلیِ ॥
سہس کوٹِ بہُ کہت پُران ॥
دُرجودھن کا متھِیا مانُ ॥੭॥
کنّد٘رپ کوٹِ جا کےَ لۄےَ ن دھرہِ ॥
انّتر انّترِ منسا ہرہِ ॥
کہِ کبیِر سُنِ سارِگپان ॥
دیہِ ابھےَ پدُ ماںگءُ دان ॥੮॥੨॥੧੮॥੨੦॥
لفظی معنی:
کوٹ سور۔ کروڑوں سورج۔ پرگاس۔ روشنی ۔ کوٹ مہادیو ۔ کروڑون شوجی ۔ کبلاس ۔ کیلاش پربت یا پہاڑ ۔ ڈرگا کوطے ۔ کروڑون درگا۔ مردن کرے ۔ برہما کوٹ ۔ کروروں برہما ویدا اچرئے ۔ وید پڑہتے ہیں(1) جاچؤ۔مانگوں ۔ کیول ۔ صرف ۔ آن ویو ۔ دوسرے دیوتوں (1) رہاؤ
کوٹ چندرے ۔ کروڑوں چاند۔ چراک۔ چراگ۔ روشنی ۔ سر ۔ دیوتے ۔ تیستی سیو۔ تیتی کروڑ ۔ جیو یہہ پاک ۔ ھانا کھاتے ہین۔ نو گریہہ کوٹ۔ گریمہ اور کروروں ۔ ٹھاڈے دربار۔ دربار میں کھڑے ہیں۔ دھرم کوٹ کرورون دھرم راج مراد الہٰی منصف ۔پرتہار ۔ دربان۔(2) پون ۔ ہوا۔ ثو بار۔ جس کے چاروں طرف دروازے ہوں۔ باسک کوٹ۔ کروڑون ناگ۔ سانپ۔ سیج۔ بچھونا۔ کوٹ۔ سمند۔ کروڑوں سمندر۔ پانیہار۔ پانی بھرنے والے ۔ روماول ۔ بال۔ کوٹ اتھاریہہ بھار۔ اتھارہ کروڑ بھار۔ بھار۔ پانچ من کچھا۔ (3) کمیر۔ کبیر۔ دیوتوں کے خزانچی ۔ بھرے بھنڈار۔ خزانے بھرتے ہین۔ لکھمی ۔ لچھی ۔ سیگار۔ سجاوٹ ۔اندر کوٹ ۔ کرورون اندر جو دیوتاؤں کے راجے یا حکمران ۔ سیوا ۔ کدمت (4) چھپن کوٹ ۔ چھپنجا کروڑ ۔ پر تیہار۔ بادل ۔ نگری نگری ۔ گاؤ ں گاؤں۔ کھیت ۔ چمکتے ہیں۔ لٹ چھٹی ۔ بال کھلارے ۔ مراد بدروحیں ۔ کوٹ کالا۔ کروڑون طاقتیں۔ (5) گندبھرب۔ دیوتاؤں ے سنگیتکار۔ بدیا ۔ عالم ۔ (6) باون کوٹ ۔ کروڑ ۔ روماولی ۔ باندروں کی وفج ۔ راون سینا۔ راون کی فوج۔ چھلی ۔ شکست کھائی ۔ سہس ہزاروں ۔ مان۔ وقار۔ متھیا۔ مٹائیا (7) کندرپ کوٹ ۔ کروڑوں کا مدیو۔ لوکے نہ دھریہہ۔ برابری نہیں کرتے ۔ انتر انتر ۔ اندرونی ۔ منسا۔ ارادے ۔ بریمہہ ۔ چڑا لیتے ہیں۔ سارنگ پان۔ کدا۔ ابھے پد۔ بیکوفی ۔
ترجمہ:
جب مانگتا ہوں خدا سے مانگتا ہوں ۔ کسی دوسرے دیوتے سے نہیں واسطہ میرا (1) رہاؤ۔ جس کے در پر کروڑوں سورجون کی روشنی ہے ۔ جس کے در پر کروڑون شوجی اور کیلاش ہین۔ کروڑون برہمے وید پڑھ رہے ہیں(1) جس کے در پر کروڑوں چاند چراغوں کی طرح روشنی کر رہے ہیں جس کے در پر تیتیس کروڑو دیوتے کھانا کھا رہے ہیں جس کے در بار میں نو گریہہ کھڑے ہیں۔ کروڑوں دھرم الہٰی منشی و منصف بطور دربان کھڑے ہیں (2) کروڑوں ہوائیں جس کے چاروح طرف چل رہی ہیں۔ کروڑون ناگ جس کے بچھونے ہیں۔ کروڑوں سمندر جس کے پانی لانے والے ہیں۔ کرورون سبزہ زار کروڑون اتھاراں بھار جس کے بال نہین۔ (3) جس کے خزانے کروڑوں کبیرا الہٰی خزانچی اسکے خزانے پھرتے ہین۔ کروڑون لھمیاں اسے سجا رہی ہیں۔ کروڑوں گناہ و ثواب (جس کے ) فرمان کی تاک میں ہیں۔ اور کروڑوں اندر جس کی خدمت کر رہے ہیں۔ جس کے در پر چھپنجا کرووڑ بادل دربان ہیں جو جگہ بجگہ چمک رہے ہں اور کرورون ہی کا لکا بال کھلارے خوفناک شکلوں میں اسکے در پر موجو دہیں۔(5) جسکے دربار میں کروڑوں (جگ ) یگہہ ہو رہے ہیں کروروں ہی علم صفت صلاح کر رہے ہیں۔ تاہم بھی اسکے اوصاف کا شمار نہیں ہو سکتا ۔ (6) جس کے بونجہ کروڑ دامن اوتار جس کے جسم کے بال نہیں جس کے در پر کروڑوں رام چندر ہیں۔ جس نے راون کی فوج کو شکست دی ۔ جس کے در پر کروڑوں ( کرشن ہیں ) جنکا بھگوت پران میں ذکر ہے جس نے در یو دن کا غرور مٹائیا(7) کروڑوں خو بصورتی کے دیوتے برابری نہیں کر سکتے جو لوگوں کے دلوں کو چراتے ہین۔ اے کدا مجھے وہ روحانی حالت عنائت کر کبیر خدا سے مانگتا ہے کہ اے خدا مجھے بیخوفی عنایت کر یہی بھیک تجھ سے مانگتا ہوں۔
بھیَرءُ بانھیِ نامدیءُ جیِءُ کیِ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رے جِہبا کرءُ ست کھنّڈ ॥
جامِ ن اُچرسِ س٘ریِ گوبِنّد ॥੧॥
رنّگیِ لے جِہبا ہرِ کےَ ناءِ ॥
سُرنّگ رنّگیِلے ہرِ ہرِ دھِیاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مِتھِیا جِہبا اۄریں کام ॥
نِربانھ پدُ اِکُ ہرِ کو نامُ ॥੨॥
اسنّکھ کوٹِ ان پوُجا کریِ ॥
ایک ن پوُجسِ نامےَ ہریِ ॥੩॥
پ٘رنھۄےَ نامدیءُ اِہُ کرنھا ॥
اننّت روُپ تیرے نارائِنھا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
رے چہوا۔ اے زبان ۔ ست کھنڈ ۔ سوٹکڑے ۔ جام نہ ۔ اگر نہ ۔ اچرس۔ کہے ۔ سر ی گوبند۔ کدا کدا۔(1) رنگیے جہوا ہر کے نائے ۔ کدا ے نام کے پیار میں محو کر لی ہے ۔ سرنگ ۔ اچھے پیار میں ۔ رنگیے ۔ رنگ لی ہے پیار ہو گیا ہے ۔ ہر ہر دھیائے ۔ خدا میں دھیان لگا کر (1) رہاؤ۔ متھیا ۔ جھوٹے ۔ اورے ۔ دوسرے ۔ نربان پد۔ خواہشات کے بغیر(2) استنکھ کوٹ ۔ اسنکھوں کروڑون ۔ ان پوجا۔ دوسری پر ستش ۔ پوجس ۔ برابر نہیں ۔ نامے ہری ۔ الہٰی نام پر نوے ۔ عرض گذارتا ہے ۔ایہہ کرنا یہ کام ۔ اننت روپ۔ بیشمار شکلیں ۔ تیرے نارائینا ۔ تیری ہیں۔ اے خدا۔
ترجمہ:
زبان کو الہٰی پریم پیار سے متاچر کرؤ۔ خدا میں دھیان لگانے سے اچھے پریم پیار والی ہو جاتی ے (1) رہاؤ۔ اے زبان تیرے سوٹکڑے کیوں نہ ہو جائیں اگر تو خدا کا نام نہ لیگی(1) اے زبان دوسرے تمام کام جھوٹے ہیں۔ خدا کا نام ہی خواہشات کے بغیر کے حالات اور زندگی بناتی ہے(2) استنکھ اور کروڑوں دوسری پر ستشیں الہٰی نام کے برابر نہیں (3) نامدیو عرض گذارتا ہے یہ کام کرنیکے لائق ہے اے خدا تیری بیشمار شکلیں ہیں۔
پر دھن پر دارا پرہریِ ॥
تا کےَ نِکٹِ بسےَ نرہریِ ॥੧॥
جو ن بھجنّتے نارائِنھا ॥
تِن کا مےَ ن کرءُ درسنا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِن کےَ بھیِترِ ہےَ انّترا ॥
جیَسے پسُ تیَسے اوءِ نرا ॥੨॥
پ٘رنھۄتِ نامدیءُ ناکہِ بِنا ॥
نا سوہےَ بتیِس لکھنا ॥੩॥੨॥
لفظی معنی:
پردھن۔ دوسروں کی دولت ۔ پردارا۔ دوسروں کی عورت۔ پر پری ۔ چھوڑ دیں۔ تاکے نکٹ ۔ اسکے نزدیک ۔ بسے ۔ بستا ہے ۔ لزہری ۔ خدا (1) رہاؤ۔ بھنتے ۔ جو یاد نہیں کرتے ۔ درسنا ۔ دیکھنا ۔ یدار (2) بھیتر ہے انترا۔ خدا سے جدائی ۔ پس ۔ حیوان ۔ لزا۔ انسان ۔ (2) ناکیہہ بنا ۔ ناک بغیر نہ سوہے ۔ خوب صورت دکھائی نہیں دیتا۔ بتیس لکھنا ۔ خواہ بتیس نقش و نگار اچھے ہوں۔
ترجمہ:
جو خدا کی عبادت نہیں کرتے میں ان کا دیدار کرنا نہیں چاہتا مراد انکی صحبت پسندی نہیں کرتا (1) رہاؤ
جو دوسری کی دولت اور عورت سے پرہیز کرتے ہیں۔ خدا انکے نزدیک بستا ہے ۔ (1)
جن کو خدا سے جدائی ہے وہ انسان حیوان جیسے ہیں۔ (2) نا مدیو عرض گذارتا ہے ۔ کہ انسان کواہ کتنا خوب صورت نہ ہوگا ایسے ہی انسان جو عبادت اور الہٰی نام کی یاد ریاض نہیں کرتا اچھا نہیں۔
دوُدھُ کٹورےَ گڈۄےَ پانیِ ॥
کپل گاءِ نامےَ دُہِ آنیِ ॥੧॥
دوُدھُ پیِءُ گوبِنّدے راءِ ॥
دوُدھُ پیِءُ میرو منُ پتیِیاءِ ॥
ناہیِ ت گھر کو باپُ رِساءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سد਼ئِن کٹوریِ انّم٘رِت بھریِ ॥
لےَ نامےَ ہرِ آگےَ دھریِ ॥੨॥
ایکُ بھگتُ میرے ہِردے بسےَ ॥
نامے دیکھِ نرائِنُ ہسےَ ॥੩॥
دوُدھُ پیِیاءِ بھگتُ گھرِ گئِیا ॥
نامے ہرِ کا درسنُ بھئِیا ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
کپل گائے ۔ ایسی گائے جس کے تھن کالے ہوں۔ دہو ۔ دودھ نکال کر ۔ آنی ۔ لائے ۔
ترجمہ:
اے خدا دہودھ پی تاکہ دل کو تسکیں حاصل ہو۔ اگر نہ پیئے گا تو میری روح کو عذاب ہوگا۔ (1) رہاؤ ۔ نامدیو نے گوری یا پکلا گائے دہو کر لائیا ۔ گڑوے میں پانی کٹورے میں دہو دھ لے کر آئیا(1) اسکا ذہن پاک سونے جیسا خدا کو پیش کیا اور دلی ولولوں سے خدا سے عرض گذارتا ہے کہ اے خدا دودھ پی (2) نامدیو کو دیکھ کر خدا خوش ہوتا ہے کہ میرا پختہ ایمان و صدق والا پریمی پیارا میرے دل میں بستا ہے (3) دودھ پلا کر نامدیو ذہن نشین ہو گیا اور اسے الہٰی دیدار ہوا۔
مےَ بئُریِ میرا رامُ بھتارُ ॥
رچِ رچِ تا کءُ کرءُ سِنّگارُ ॥੧॥
بھلے نِنّدءُ بھلے نِنّدءُ بھلے نِنّدءُ لوگُ ॥
تنُ منُ رام پِیارے جوگُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بادُ بِبادُ کاہوُ سِءُ ن کیِجےَ ॥
رسنا رام رسائِنُ پیِجےَ ॥੨॥
اب جیِء جانِ ایَسیِ بنِ آئیِ ॥
مِلءُ گُپال نیِسانُ بجائیِ ॥੩॥
اُستتِ نِنّدا کرےَ نرُ کوئیِ ॥
نامے س٘ریِرنّگُ بھیٹل سوئیِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
پوڑی۔ دیوانی ۔ بھتار۔ خاوند۔ رچ رچ۔ خوب۔ سنگار۔ سجاوت (1) بھلے نندؤ ۔ بد گوئی کرؤ۔ لوگ ۔ اے لوگو ں جوگ۔ قابل ۔ لائق ۔ حوالے ۔ پیش (1) رہاؤ باد بباد ۔ جھگڑا ۔ بحث ۔ مباحثہ ۔ کاہو۔ کسی سے ۔ رسنا۔ زبان۔ رام رسائن ۔ خدا جو لطفوں کا گھر ہے ۔ (2) جیئہ ۔ زندگی ۔روح ۔ جان سمجھ ۔ بن آئی ۔ موقعہ ۔ ملا ہے ۔ نیسان ۔ دہوتسا ۔ نقارہ(3) استت۔ تعریف ستائش ۔ نامے ۔ تامدیو ۔ سیری تگ ۔ خدا ۔ بھیٹل ۔ ملاپ ۔ سوئی ۔ وہی ۔
ترجمہ:
میرے دل و جان میرے پیارے خدا کے سپر د ہو چکے ہیں خواہ کوئی کتنی بد گوئی یا برائی کرے (1) رہاؤ۔ میں ایک دیوانی ہوں اور خدا میرا خاوند ہے ۔ اب مین اپنے آپ کو اچھے اچھے اوصاف سے بناؤ سنگار کر رہی ہوں۔(1) کسی سے جھگڑا بحث مباحثہ کر نکی ضرورت نہیں زبان سے خدا کی عبادت و ریاضت اور نام کا آب حیات جو زندگی کر روحانی و اخلاقی بناتا ہے خوب پیؤ ۔ (2) اب خدا سے جان پہچان ہو نے کی وجہ سے ایسی حالت پیدا ہو گئی ہے کہ لوگوں کی بد گوئی کی پرواہ نہیں رہی ۔ اب خدا سے میرا ملاپ شان و شوکت سے ہوگا۔(3) اب خوا کوئی بد گوئی کرے یا تعریف نا مدیو کا ملاپ ہو گیا ہے ۔
کبہوُ کھیِرِ کھاڈ گھیِءُ ن بھاۄےَ ॥
کبہوُ گھر گھر ٹوُک مگاۄےَ ॥
کبہوُ کوُرنُ چنے بِناۄےَ ॥੧॥
جِءُ رامُ راکھےَ تِءُ رہیِئےَ رے بھائیِ ॥
ہرِ کیِ مہِما کِچھُ کتھنُ ن جائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کبہوُ تُرے تُرنّگ نچاۄےَ ॥
کبہوُ پاءِ پنہیِئو ن پاۄےَ ॥੨॥
کبہوُ کھاٹ سُپیدیِ سُۄاۄےَ ॥
کبہوُ بھوُمِ پیَیارُ ن پاۄےَ ॥੩॥
بھنتِ نامدیءُ اِکُ نامُ نِستارےَ ॥
جِہ گُرُ مِلےَ تِہ پارِ اُتارےَ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
کھیر۔ دودھ چال۔ نہ بھاوے ۔ اچھا نہیں لگتا ۔ ٹوک ۔ روتی ۔ کورن ۔ کوڑا کرکٹ ۔ چنے چھولے ۔ بناوے ۔ چنواتا ہے (1) مہما۔ عظمت ۔ گتھن ۔ بیان (1) رہاؤ
ترے ترنگ گھوڑے ۔ پائے ۔ پاؤں ۔ پنہی ۔ جونی ـ(2) کھاٹ۔ چوپائی ۔ سپیدی ۔ صاف بچھونا۔ بھوم۔ زمین پییار۔ پرالی (3) نستارے ۔ کامیاب بناتا ہے ۔ پارا اُتارے ۔ کامیابی دیتا ہے ۔
ہست کھیلت تیرے دیہُرے آئِیا ॥
بھگتِ کرت ناما پکرِ اُٹھائِیا ॥੧॥
ہیِنڑیِ جاتِ میریِ جادِم رائِیا ॥
چھیِپے کے جنمِ کاہے کءُ آئِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لےَ کملیِ چلِئو پلٹاءِ ॥
دیہُرےَ پاچھےَ بیَٹھا جاءِ ॥੨॥
جِءُ جِءُ ناما ہرِ گُنھ اُچرےَ ॥
بھگت جناں کءُ دیہُرا پھِرےَ ॥੩॥੬॥
لفظی معنی:
ویہرے ۔ مندر۔ بھگت ۔ عبادت یا پرستش ۔ (1) پنڑی ۔ نیچی ۔ رہاؤ ۔ پلٹائ ۔ پلٹ کر ۔ واپس پاچھے ۔ پیچھے (2) ہرگن اُچرے ۔ حمدو ثناہ کرے ۔
ترجمہ:
اے خد امیری ذات نیچی ہے میں نے چھینبے کےگھر یکسوں جنم لیا۔(1) رہاؤ۔ نا مدیو ہنستے کھیلتے مندر آئیا ۔ اسے عبادت و ریاضت کرتے کو پکڑ کر مندر سے نکال دیا(1) کمبل اوڑھ مندر کے پچھلی طرف آبیٹھا (2) جیسےجیسے نامدیو الہٰی حمدو ثناہ کرے ویسے ویسے مندر پھرتا جائے ۔
بھیَرءُ نامدیءُ جیِءُ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جیَسیِ بھوُکھے پ٘ریِتِ اناج ॥
ت٘رِکھاۄنّت جل سیتیِ کاج ॥
جیَسیِ موُڑ کُٹنّب پرائِنھ ॥
ایَسیِ نامے پ٘ریِتِ نرائِنھ ॥੧॥
نامے پ٘ریِتِ نارائِنھ لاگیِ ॥
سہج سُبھاءِ بھئِئو بیَراگیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیَسیِ پر پُرکھا رت ناریِ ॥
لوبھیِ نرُ دھن کا ہِتکاریِ ॥
کامیِ پُرکھ کامنیِ پِیاریِ ॥
ایَسیِ نامے پ٘ریِتِ مُراریِ ॥੨॥
سائیِ پ٘ریِتِ جِ آپے لاۓ ॥
گُر پرسادیِ دُبِدھا جاۓ ॥
کبہُ ن توُٹسِ رہِیا سماءِ ॥
نامے چِتُ لائِیا سچِ ناءِ ॥੩॥
جیَسیِ پ٘ریِتِ بارِک ارُ ماتا ॥
ایَسا ہرِ سیتیِ منُ راتا ॥
پ٘رنھۄےَ نامدیءُ لاگیِ پ٘ریِتِ ॥
گوبِدُ بسےَ ہمارےَ چیِتِ ॥੪॥੧॥੭॥
لفظی معنی:
پریت۔ پیار۔ ترکھاونت۔ پیاسے ۔ کاج ۔ کام ۔ موڑھ ۔ بیوقوف ۔ بد عقل۔ کٹنب۔ قبیلہ ۔ خاندان ۔ پرائن ۔ آسرے ۔ سہارے ۔ پریت نارائن۔ کدا سے پیار (1) بیراگی۔ طارق ۔ سہج سبھائے ۔ قدرتاً(1) رہاؤ جیسی دوسرے سے عورت کا عشق ۔ لوبھی لالچی ۔ دھن۔ دؤلت ۔ ہتکاری ۔ پریمی ۔ کامی ۔ شہوت پرست ۔ کامنی ۔ عورت ۔ پریت مراری ۔ ایسا ہی نا مدیو کو خدا سے پیار ہے (2) سائی۔ وہی ۔ گر پر سادی ۔ رحمت مرشد دبدھا۔ دوعقلی ۔ دوبدھی ۔ مراد دور راہی ۔ تو ٹس ۔ ٹوٹتا نہیں۔ سمائے ۔ بستا ہے ۔ سچ نائے ۔ سچے صدیوی نام ست ۔ سچ و حقیقت سے (3) بارک ۔ بچے ۔ ماتا ۔ ماں۔ ہر سیتی ۔ ایسا ۔ من راتا۔ دل خدا میں محو و مجذوب ہے ۔ گوبند ۔ کدا ۔ چیت۔ دل میں ۔
ترجمہ:
نامدیو کا پیار خدا سے ہو گیا اس لئے قدرتی طور پر طارق ہو گیا۔(1) رہاؤ۔ جیسے بھوکے کے پیار اناج سے ہوتا ہے ۔ پیاسے کو پانی سے مطلب ہے اسی طرح سے نامے کی محبت خدا سے ہے(1) جیسے عورت دوسرے مرد سے محبت کرتی ہے ۔ جیسے کسی لالچی کو دولت سے محبت ہوتی ہے جیسے شہوت کے دلددہ کو عورت پیارے ہوتی ہے ۔ ایسے ہی نامدیو کو خدا سے محبت ہے (2) حقیقی محبت وہی جو خدا انسان کے دل میں پیدا کرتا ہے ۔ رحمت مرشد سے میری ملکیتی ہوس مٹ جاتے ۔ تو اسکا خدا سے پیار جاتا نہیں۔ خدا ہر وقت اسکے دل میں بسا رہتا ہے(3) جیسا ماں اور بچے کی آپس میں محبت ہے ۔ ایسا ہی میرا دل الہٰی محبت میں محو و مجذوب ہے ۔ نا مدیو عرض گذارتا ہے ۔ خدا ہمارے دل میں بستا ہے ۔
گھر کیِ نارِ تِیاگےَ انّدھا ॥
پر ناریِ سِءُ گھالےَ دھنّدھا ॥
جیَسے سِنّبلُ دیکھِ سوُیا بِگسانا ॥
انّت کیِ بار موُیا لپٹانا ॥੧॥
پاپیِ کا گھرُ اگنے ماہِ ॥
جلت رہےَ مِٹۄےَ کب ناہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ کیِ بھگتِ ن دیکھےَ جاءِ ॥
مارگُ چھوڈِ امارگِ پاءِ ॥
موُلہُ بھوُلا آۄےَ جاءِ ॥
انّم٘رِتُ ڈارِ لادِ بِکھُ کھاءِ ॥੨॥
جِءُ بیس٘ۄا کے پرےَ اکھارا ॥
کاپرُ پہِرِ کرہِ سیِگارا ॥
پوُرے تال نِہالے ساس ॥
ۄا کے گلے جم کا ہےَ پھاس ॥੩॥
جا کے مستکِ لِکھِئو کرما ॥
سو بھجِ پرِ ہےَ گُر کیِ سرنا ॥
کہت نامدیءُ اِہُ بیِچارُ ॥
اِن بِدھِ سنّتہُ اُترہُ پارِ ॥੪॥੨॥੮॥
لفظی معنی:
نار ۔ عورت ۔ تیاگے ۔ چھوڑ کر۔ پر ناری ۔ دوسری عورت ۔ گھالے دھندا۔ بد فعلی کرتا ہے ۔ سنبل۔ سنبل کا درخت ۔ سوآ۔ طوطا۔ وگسانا ۔ خوش ہوتا ہے ۔ انت ۔ آخر موآپسٹانا۔ اس میں ملوچ فوت ہو جاتا ہے(1) اگنے آگ میں۔ پاپی ۔ گنا ہگار ۔ جلت رہے ۔ جلتا رہتا ہے ۔ رہاؤ ۔ مارگ ۔ راستہ ۔ مارگ ۔ غیرراہ ۔ مولہو ۔ حقیقت سے گمراہ ۔ آوئے جائے ۔ آواگون ۔ تناسخ۔ انمرت ڈار۔ آب حیات گرا کر۔ ایسے پانی کو گرا جس سے زندگی روحانی و اکلاقی طور ہمیشہ کے لئے بہتر اور نیک ہو جاتی ہے ۔ لاد وکھ ۔ زہر اکھٹی کرکے(2) بیسوا۔ بازاری عورت۔ اکھارا۔ تماشہ ۔ مجرا۔ کاپر۔ کپڑے ۔ بیگارا ۔ سجاوٹ ۔پورے تال۔ ناچتی ہے ادائیں کرتی ہے ۔ نہالے ساس۔ تو شہوتی اسکے سانس گنتا ہے ۔ واکے گللے ۔ تو اسگی گردن میں جسم کا ہے پھاس۔ موت کا پھندہ ہوتا ہے روحانی و اخلاقی موت ۔ مستک ۔ پیشانی پر ۔ اُتم کر ما ۔ بلند قسمت۔ بھج پر ہے ۔ دوڑ کر پڑتا ہے ۔ گر کی سرنا۔ مرشد کی پناہ۔ بیچار ۔ خیال ۔ان بدھ۔ اس طریقے سے ۔
ترجمہ:
گناہگار ہمیشہ ایسی تپش و آگ میں رہتا ہے جو کبھی بجھتی نہیں (1) رہاؤ۔ عقل کا اندھا گنا ہگار اپنی عورت چھوڑ کر دوسری عورت سے بد فعلی کرتا ہے ۔ جیسے طوطا سنبل کے درکت دیکھ کر خوش ہوتا ہے مگر اسے کچھ حاصل نہین ہوتا۔ آخر ایسا بد کار انسان برائیوں بد یوں میں گرفتار فوت ہوتا ہے ۔ جہاں عبادت و ریاضت اور الہٰی حمدو ثناہ ہوتی ہو اسطرح نگاہ نہیں کرتا۔ زندگی گذارنے کا صحیح راستہ چھوڑ کر غلط راستے چلتا ہے ۔ علام کی بنیاد خدا کو چھوڑ ر آواگوں اور تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ الہٰی نام آب حیات جو زندگی کو روحانی و اخلاقی طور پر بہتر بناتا ہے کو چھوڑ کر اخلاقی و روحانی موت کا پھندہ گللے میں ڈال کر اکلاقی موت مرتا ہے بد فعلیوں میں ملوت رہتا ہے ۔ (2) جیسے بازاری عورت خوب صورت کپڑ ے پہچن کر اپنے آپ کو سجاتی ہے اور ناچتی گاتی ہے اور بڑی غور سے تال اور سر ملاتی ہے ۔ شہوت پرست اسکے سانس گنتا ہے خوش ہوتا ہے اسکے گلے میں روحانی و اخلاقی موت کا پھندہ پڑتا ہے(3) جسکے مقدر مین جسکی پیشانی پر نیک اعمال تحریر ہو تے ہیں اسکے اعمالنامے میں وہ دوڑ کر مرید مرشد بنتا ہے ۔ نا مدیو کا یہ خیال ہے بناتا ہے اے پارساؤ نیک انسانوں اس طریقے سے زندگی کامیابی بنتی ہے ۔
سنّڈا مرکا جاءِ پُکارے ॥
پڑےَ نہیِ ہم ہیِ پچِ ہارے ॥
رامُ کہےَ کر تال بجاۄےَ چٹیِیا سبھےَ بِگارے ॥੧॥
رام ناما جپِبو کرےَ ॥
ہِردےَ ہرِ جیِ کو سِمرنُ دھرےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بسُدھا بسِ کیِنیِ سبھ راجے بِنتیِ کرےَ پٹرانیِ ॥
پوُتُ پ٘رہِلادُ کہِیا نہیِ مانےَ تِنِ تءُ ائُرےَ ٹھانیِ ॥੨॥
دُسٹ سبھا مِلِ منّتر اُپائِیا کرسہ ائُدھ گھنیریِ ॥
گِرِ تر جلُ جُیالا بھےَ راکھِئو راجا رامِ مائِیا پھیریِ ॥੩॥
کاڈھِ کھڑگُ کالُ بھےَ کوپِئو موہِ بتاءُ جُ تُہِ راکھےَ ॥
پیِت پیِتاںبر ت٘رِبھۄنھ دھنھیِ تھنّبھ ماہِ ہرِ بھاکھےَ ॥੪॥
ہرناکھسُ جِنِ نکھہ بِدارِئو سُرِ نر کیِۓ سناتھا ॥
کہِ نامدیءُ ہم نرہرِ دھِیاۄہ رامُ ابھےَ پد داتا ॥੫॥੩॥੯॥
لفظی معنی:
سنڈا مرکا۔ پرہیلاد کے استاد۔ پکارے ۔ فریاد کی ۔ پچ ہارے ۔ مجبور ہو گئے ہیں۔ انتہائی کوششوں سے ۔ کرتال ہاتھوں کی تالیاں بجاتا ہے ۔ چٹیا ۔ شاگرد۔ طالب علم (1) جپبو۔ گاتا ہے ۔ ہر دے ۔ دل میں۔ سمرن۔ یادو ریاض۔ (1) رہاؤ ۔ لسدھا۔ ۔ زمین۔ پٹرانی ۔ وڈی رانی ۔ تن تو اورے ٹھانی ۔ اور ہی ارادہ کر رکھا ہے(2) دشٹ سبھا۔ بدکاریوں کی مجلس ۔ منتر ۔ مشورہ ۔ کر سیہہ اودھ گھنیری ۔ اسکی عمر بڑھا ئیں ۔ گر تر۔ پہاڑ سے نیچے گرانا۔ جل ۔پانی میں ڈبونے ۔ جد آلا بھے ۔ آگ کاخوف ۔ راکھیؤ۔ بچائیا ۔ مائیا پھیری ۔ دنیاوی دولت کی عادت بدلی (3) گھڑگ۔ تلوار۔ کال ۔ موت ۔ بھے ۔ خوف کوپیؤ۔ راکھے ۔ بچائے ۔ موہ ۔ مجھے ۔ توہ ۔ تجھے ۔ پیتانبر ۔ خدا۔ تین بھون دھنی ۔ تینوں عالمون کا مالک ۔ تھنب میہہ ہربھا ھے ۔ تھنب مینہہ خدا بولا (4) نکھیہہ بداریؤ ۔ ناختوں سے پھاڑ ڈالا۔ سرنر کے لئے سنا تھا۔ فرشتوں ۔ دیوتوں اور انسان کا اچھا نیک مالک ہے ۔ لزیر ۔ خدا۔ دھیاویہہ ۔ دھیان دیتے ہین۔ ابھے پدداتا۔ بیخوفی کار تبہ بخشنے والا۔
ترجمہ:
ہر وقت الہٰی یاد و ریاضت کرتا ہے اور اپنے ذہن میں بساتا ہے اور دھیان لگاتا ہے (1) رہاؤ ۔ پرہلاد کے دونوں استادوں سنڈے اور مرکے نے ہر ناکھش سے شکایت و فریاد کی کہ پر ہلا و پڑہتا نہیں ہم نے بہتری کوشش کی ہاتھوں سے تالیاں بجاتا ہے الہٰی نام کے گانے گاتا ہے ۔ اس نے دوسرے طالب علم بھی بگاڑ دیتے ہیں (1) بڑی رانی پر ہلاد کی ماتا اسے نصیحت کرتی ہے اور مینت سماجت کرتی ہے سمجھاتی ہے کہ تیرے باپ راجے نے اس زمین کے تمام راجے زیر کئے ہوئے ہیں کہنا نہیں اسکا تو اور ہی ارادہ ہے(2) ان منکروں کی مجلس نے ملکر فیصلہ کیا کہ اگر نہیں مانتا تو موت کے گھاٹ اتار دیا جائے ۔ مگر مارک کل عالم تائنات قدرت کا طور طریقہ ہی بدل ڈالا۔ پر ہلاد کو بیخوف عنائیت کی(3) غصے میں بھر کر تلوار نکال کر کہا مجھے بتاؤ کہ اس تلوار سے تجھے کون بچا سکتا ہے ۔ تو تینوں عالمون کا مالک تھم میں بولتا ہے (4) تینوں عالموں کے مالک کدا نے اسے ناخنوں سے پھاڑ ڈالا اور دیوتاوں و انسانوں کی ڈھار س بندھائی ۔ نا مدیو کہتا ہے مین بھی ایسے کدا مین دھیان لگاتا ہوں خد ا بیخوفی کا رتبہ بخشنے والا ہے ۔
سُلتانُ پوُچھےَ سُنُ بے ناما ॥
دیکھءُ رامُ تُم٘ہ٘ہارے کاما ॥੧॥
ناما سُلتانے بادھِلا ॥
دیکھءُ تیرا ہرِ بیِٹھُلا ॥੧॥ رہاءُ ॥
بِسمِلِ گئوُ دیہُ جیِۄاءِ ॥
ناترُ گردنِ مارءُ ٹھاںءِ ॥੨॥
بادِساہ ایَسیِ کِءُ ہوءِ ॥
بِسمِلِ کیِیا ن جیِۄےَ کوءِ ॥੩॥
میرا کیِیا کچھوُ ن ہوءِ ॥
کرِ ہےَ رامُ ہوءِ ہےَ سوءِ ॥੪॥
بادِساہُ چڑ٘ہ٘ہِئو اہنّکارِ ॥
گج ہستیِ دیِنو چمکارِ ॥੫॥
رُدنُ کرےَ نامے کیِ ماءِ ॥
چھوڈِ رامُ کیِ ن بھجہِ کھُداءِ ॥੬॥
ن ہءُ تیرا پوُنّگڑا ن توُ میریِ ماءِ ॥
پِنّڈُ پڑےَ تءُ ہرِ گُن گاءِ ॥੭॥
کرےَ گجِنّدُ سُنّڈ کیِ چوٹ ॥
ناما اُبرےَ ہرِ کیِ اوٹ ॥੮॥
کاجیِ مُلاں کرہِ سلامُ ॥
اِنِ ہِنّدوُ میرا ملِیا مانُ ॥੯॥
بادِساہ بینتیِ سُنیہُ ॥
نامے سر بھرِ سونا لیہُ ॥੧੦॥
مالُ لیءُ تءُ دوجکِ پرءُ ॥
دیِنُ چھوڈِ دُنیِیا کءُ بھرءُ ॥੧੧॥
پاۄہُ بیڑیِ ہاتھہُ تال ॥
ناما گاۄےَ گُن گوپال ॥੧੨॥
گنّگ جمُن جءُ اُلٹیِ بہےَ ॥
تءُ ناما ہرِ کرتا رہےَ ॥੧੩॥
سات گھڑیِ جب بیِتیِ سُنھیِ ॥
اجہُ ن آئِئو ت٘رِبھۄنھ دھنھیِ ॥੧੪॥
پاکھنّتنھ باج بجائِلا ॥
گرُڑ چڑ٘ہ٘ہے گوبِنّد آئِلا ॥੧੫॥
اپنے بھگت پرِ کیِ پ٘رتِپال ॥
گرُڑ چڑ٘ہ٘ہے آۓ گوپال ॥੧੬॥
کہہِ ت دھرنھِ اِکوڈیِ کرءُ ॥
کہہِ ت لے کرِ اوُپرِ دھرءُ ॥੧੭॥
کہہِ ت مُئیِ گئوُ دیءُ جیِیاءِ ॥
سبھُ کوئیِ دیکھےَ پتیِیاءِ ॥੧੮॥
ناما پ٘رنھۄےَ سیل مسیل ॥
گئوُ دُہائیِ بچھرا میلِ ॥੧੯॥
دوُدھہِ دُہِ جب مٹُکیِ بھریِ ॥
لے بادِساہ کے آگے دھریِ ॥੨੦॥
بادِساہُ مہل مہِ جاءِ ॥
ائُگھٹ کیِ گھٹ لاگیِ آءِ ॥੨੧॥
کاجیِ مُلاں بِنتیِ پھُرماءِ ॥
بکھسیِ ہِنّدوُ مےَ تیریِ گاءِ ॥੨੨॥
ناما کہےَ سُنہُ بادِساہ ॥
اِہُ کِچھُ پتیِیا مُجھےَ دِکھاءِ ॥੨੩॥
اِس پتیِیا کا اِہےَ پرۄانُ ॥
ساچِ سیِلِ چالہُ سُلِتان ॥੨੪॥
نامدیءُ سبھ رہِیا سماءِ ॥
مِلِ ہِنّدوُ سبھ نامے پہِ جاہِ ॥੨੫॥
جءُ اب کیِ بار ن جیِۄےَ گاءِ ॥
ت نامدیۄ کا پتیِیا جاءِ ॥੨੬॥
نامے کیِ کیِرتِ رہیِ سنّسارِ ॥
بھگت جناں لے اُدھرِیا پارِ ॥੨੭॥
سگل کلیس نِنّدک بھئِیا کھیدُ ॥
نامے نارائِن ناہیِ بھیدُ ॥੨੮॥੧॥੧੦॥
لفظی معنی:
کاما ۔ کرامات ۔ معجزہ ۔ بادھلا۔ باندھ لیا۔ بیٹھلا خدا (1) رہاؤ۔ بسمل۔ مردہ ۔ ناتر۔ ورنہ ۔ نہیں تو ۔ گرون مارون ٹھائے ۔ گردن اسی جگہ اتار دو گا۔ (2) بسمل ۔ مردہ ۔ جیوئے کوئے زندہ ہو سکتا ہے (3) کریہہ رام و جو خدا کرتا ہے ۔ سو ہوئے ۔ وہی ہوتا ہے (4) چریہؤ اہنکار۔ غرور ۔ گج ۔ ہاتھی ۔ چمکار ۔ اکسائیا ۔ ردن ۔ آہ وزاری ۔ بھجیہہ ۔ کہہ (5) پونگڑا۔ بچہ ۔ پنڈ پڑے ۔ جسم چلا جائے(7) گجند۔ ہاتھی ۔ اُبھرئے ۔ بچے ۔ (8) قاضی ملاں ۔ قاضی اور مولوی ۔ مان ۔ وقار ۔ سر بھر ۔ سرکے بدلے ۔ سونا (10) مال۔ رشوت۔ دین ۔ دھرم۔ (11) پاوہو۔ پاؤں میں بیڑی ۔ ہاتھو تال ۔ تالیاں۔ گن گوپال۔ الہٰی حمدو ثناہ ۔ تربھون۔ دھنی ۔ تینوں عالموں کا مالک (14)پاکھتن ۔ پروں ۔ بجائیلا۔ بجائیا۔ گوبند۔ خدا ۔ آئیلا ۔ آیئیا ـ(15) پرتپال ۔ پرورش ۔ گوپال ۔ خدا (17) پتیائے ۔ آزما کر (18) سیل مسیل ۔ نیانا پاؤ ۔ گیؤ گائے ۔ وہائی ۔ جوانی(19) اؤگھٹ ۔کی گھٹ ۔ مشقل وقت ۔(21) بخشی ہندو میں تیری گائے ۔ اے ہندو بخش دے میں تیری گائے ہوں (22) پتیا ۔ پرتاوا۔ تسلی ۔ ساچ بیل۔ سچا اور نیک بن ۔ پتیا ۔ بھروسا۔ کیت۔ صف صلاح ۔
ترجمہ:
(محمود تفلق) بادشاہ نامدیو سے کہتا ہے کہ اے نامدیو میں تیرے رام کے کام یا کرامات یا معجزہ دیکھنا چاہتا ہوں(1) بادشاہ نے مجھے باندھ لیا اور میں تیرا خدا دیکھنا چاہتا ہوں (1) رہاؤ ۔ یا تو میری مردہ گائے زندہ کردے ورنہ تیری بھی گردن اتار دی جائیگی (2) ۔ اے بادشاہ ایسے کیسے ہو سکتا ہے ۔ مردہ کبھی زندہ نہیں ہوا (3) میرا کیا کچھ نہیں ہو سکتا جو خدا کرتا ہے وہی ہوتا ہے ـ(4) ۔ اس سے بادشاہ غضیناک ہوکر میرے پر ہاتھی چڑھا دیا ۔(5) تب نامد یو کی ماں رونے لگی کہنے لگی رام کو چھوڑ کر خدا کدا یوں نہیں کہتے لگتا(6) اے ماں نہ تو میں تیرا بیٹا یا بچہ ہوں اور نہ تو میری ماں ہے اگر میں مر جاوں تب بھی خدا کو یاد کرتا رہونگا ہاتھی اپنی سونڈ سے چوٹ لگاتا ہے مگر نا مدیو بچ جاتا ہے اسے خدا کا سہارا ہے (7)
بادشاہ سوچتا ہے کہ مجھے قاضی اور مولوی تو ادب آداب اور سلام بلاتے ہیں مگر یہ ہندو میری قدر اور آداب بجا نہیں لتا ہے (9)تو ہندو نے بادشاہ سے عرض گذاری کہ نامدیوں کے برابر سونا تول دیتے نہیں۔ اسے چھوڑ دیا جائے یہ (10) دؤلت اکھٹی کروں تو دوزخ نصیب ہوگا کیونکہ اپنا ایمان چھور کر دولت اکھٹی کرتا ہو (11) نامدیو کے پاؤں میں بیڑی ہے مگر ہاتھوں سے تالیاں بجاتا ہے ۔ نامدیو الہٰی حمدو ثناہ کرتا ہے (12) نامدیو کہتا ہے کہ اگر گنگا اور جمنا الٹی بہنے لگے تب بھی نامدیو خدا کی جب سات گھڑی گذر سنائی دیں۔ اور مالک عالم نہیں پہنچا (14) تب پروں کے پھٹکنے کی آواز آنے لگی ۔ تو خدا نمودار ہوا۔ (15) کہنے لگا اے نامدیو اگر تو کہے تو مردہ گائے زندہ کردو ں اپنے پریمی کی حفاظت کی ۔ (16-17)تاکہ ہر ایک کو یقین ہو جائے (18) نامدیو عرض گذار کہ گائے کے نبانا نہیں ڈالوں تب انہون نے بچھڑا چھوڑ کر گائے دہولی (19) دہودھ دہوکر مٹاکا بھر کر بادشاہ کو پیش کر دیا(20) تب محلات میں چلا گیا وہ اپنے ظلم کے خوف سے گبھرا کر الہٰی عذاب سے خوف کھانے لگا ۔ اور اس نے مولویوں اور قاضی کی مغرفت کہا کہ حکم کر جو تو گہے گا وہی کرونگا مجھے بخش دو میں تیری گائے ہوں۔ (21-22) نامدیو نے کہا کہ مجھے اطمینان دلاؤ اور وعدہ کر کہ یہ بندہ سچا راستہ اختیار کریگا اور نیک بنے گا (23-24) یہ معجزہ سنگر گھر گھر نایدیو کے پاس آئے کہنے لگے اگر گائے زندہ نہ ہوتی تو نامدیو سے یقین چلا جاتا ۔ )25-26) خدا نے اپنے پریمیوں ، پیاروں خدمتگار وں کو کامیابی بخشی اور شہرت ہوئی(27) اسطرح شہرت اور کامیابی کی خبر سنکر بد گوئی کرنیوالوں کو تکلیف محسوس ہوئی ۔
گھرُ ੨॥
جءُ گُردیءُ ت مِلےَ مُرارِ ॥
جءُ گُردیءُ ت اُترےَ پارِ ॥
جءُ گُردیءُ ت بیَکُنّٹھ ترےَ ॥
جءُ گُردیءُ ت جیِۄت مرےَ ॥੧॥
ستِ ستِ ستِ ستِ ستِ گُردیۄ ॥
جھوُٹھُ جھوُٹھُ جھوُٹھُ جھوُٹھُ آن سبھ سیۄ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جءُ گُردیءُ ت نامُ د٘رِڑاۄےَ ॥
جءُ گُردیءُ ن دہ دِس دھاۄےَ ॥
جءُ گُردیءُ پنّچ تے دوُرِ ॥
جءُ گُردیءُ ن مرِبو جھوُرِ ॥੨॥
جءُ گُردیءُ ت انّم٘رِت بانیِ ॥
جءُ گُردیءُ ت اکتھ کہانیِ ॥
جءُ گُردیءُ ت انّم٘رِت دیہ ॥
جءُ گُردیءُ نامُ جپِ لیہِ ॥੩॥
جءُ گُردیءُ بھۄن ت٘رےَ سوُجھےَ ॥
جءُ گُردیءُ اوُچ پد بوُجھےَ ॥
جءُ گُردیءُ ت سیِسُ اکاسِ ॥
جءُ گُردیءُ سدا ساباسِ ॥੪॥
جءُ گُردیءُ سدا بیَراگیِ ॥
جءُ گُردیءُ پر نِنّدا تِیاگیِ ॥
جءُ گُردیءُ بُرا بھلا ایک ॥
جءُ گُردیءُ لِلاٹہِ لیکھ ॥੫॥
جءُ گُردیءُ کنّدھُ نہیِ ہِرےَ ॥
جءُ گُردیءُ دیہُرا پھِرےَ ॥
جءُ گُردیءُ ت چھاپرِ چھائیِ ॥
جءُ گُردیءُ سِہج نِکسائیِ ॥੬॥
جءُ گُردیءُ ت اٹھسٹھِ نائِیا ॥
جءُ گُردیءُ تنِ چک٘ر لگائِیا ॥
جءُ گُردیءُ ت دُیادس سیۄا ॥
جءُ گُردیءُ سبھےَ بِکھُ میۄا ॥੭॥
جءُ گُردیءُ ت سنّسا ٹوُٹےَ ॥
جءُ گُردیءُ ت جم تے چھوُٹےَ ॥
جءُ گُردیءُ ت بھئُجل ترےَ ॥
جءُ گُردیءُ ت جنمِ ن مرےَ ॥੮॥
جءُ گُردیءُ اٹھدس بِئُہار ॥
جءُ گُردیءُ اٹھارہ بھار ॥
بِنُ گُردیءُ اۄر نہیِ جائیِ ॥
نامدیءُ گُر کیِ سرنھائیِ ॥੯॥੧॥੨॥੧੧॥
لفظی معنی:
مرار۔ خدا ۔ اُترے پار ۔ کامیابی ملے ۔ بیکنٹھ۔ بہشت۔ جیوت مرے ۔ زندہ رہتے ہوئے برائیوں سے پرہیز گاری(1) ست ۔ صدیوی ۔ آن ۔ دوسرا ۔ رہاؤ۔ نام درڑاوے ۔ سچ وحقیقت پختہ طور پر ذہن نشین کرائے ۔ ۔ دیہہ دس۔ دس اطراف۔ دھاوے ۔ بھٹکے ۔ پنچ ۔ پانچوں احساساتبد۔ مربو جھور ۔ فکر مندی میں نہیں مرتا ۔ انمرت بانی ۔ آب حیات کی مانند میٹھی ۔ اکتھ ۔ بیان سے بعید ۔ انمرت دیہہ ۔ پاک وپوتر جسم (3) سیس آکاس ۔ سر بلند ۔ بلند مرتبہ ۔ نندا بد گوئی۔ برا بھلا۔ نیک و بند ۔ لللائیہہ لیکھ ۔ تحریر پیشانی ۔ مراد مقدر ۔ کندھ نہ ہر ے ۔ جسم نہیں توٹتا ۔ دیہہرا ۔ مندر۔ چھاپر چھائی ۔ خدا چھپر بناتا ہے ۔ سہج ۔ پلنگ ۔ چار پائی ۔ نکسائی ۔ نکالی(4) اٹھ سٹھ نائیا۔ اڑسٹھ تیرتھوں یا زیارت گاہوں کی زیارت ۔ تن چکر لگائیا ۔ نلک اور گیش کے نشان ۔ تن ۔ جسم پر ۔ دوآدس سیوا۔ بارہ قسموں کی کدمت۔ سبھے وکھ سیوا۔ ہر طرح کی زہر آب حیات بن جاتی ہے ۔ سنا ۔ فکر تشویش ۔ اٹھ دس بیوہار۔ اُٹھارہ پرانوں کے بتائے ہوئے راستے ۔ اٹھارہ بھار ہر قسم کے درخت کا ایک پتہ لینے سے اٹھارہ بھار بن جاتے ہین جبکہ ایک بھار پانچ کچے من کا ہوتا ہے ۔ جائی ۔ جگہ
ترجمہ:
دوسرے تمام دیوتاؤں کی خدمت ہے ۔(1) رہاؤ ۔ مرشد کے وسیلے سے ہی الہٰی وصل و ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔ مرشد کے وسیلے سے منزل مقصود حاصل ہوتی ہے مرشد کے ذریعے بہشت ملتا ہے ۔ مرشد کے وسیلے سے ہی بدیوں برائیوں سے عبرت اور پرہیز گاری ملتی ہے ۔ مرشد کے وسیلے سے ہی عبادت اور پر ہیز گار حاصل ہوتی ہے ۔ (1) اگر مرشد کا ملاپ حاصل ہ وجائے تو عبادت و ریاضت اور حقیقت پرستی کی عادت بنتی ہے ۔ ذہن کی بھٹکن ختم ہو جاتی ہے ۔ احساسات بد سے نجات ملتی ہے ۔ فکر مندری نہیں رہتی(2) زبان میٹھی ہو جاتی ہے ۔ انسان بیان سے بعید خدا کی باتیں کرتا ہے ۔ جسم پاک و پایئس بن جاتا ہے ۔ (3) مرشد کے وسیلے سے تینوں عالموں کی سمجھ حاصل ہوتی ہے ۔ بلندر روحانی رتبے کا پتہ چلتا ہے ۔ دل کو ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے اور شہرت پاتا ہے (4) مرشد کے وسیلے سے انسان طارق پرہیز گار ہو جاتا ہے کسی کی بد گوئی نہیں کرتا اسکے لئے نیک و بد یکساں ہو جاتے کسی کی بد گوئی نہیں کرتا اسکے لئے نیک و بد یکساں ہو جاتے ہیں۔ مرشد کے ملاپ سے ہی تقدیر بیدار ہوتی ہے ۔ (5) مرشد کے وسیلے سے انسان کی صحبت بر قرار رہتی ہے کمزوری نہیں آتی ۔ بدیوں کی طرفح رجوع نہیں ہوتی ۔ مرشد کے ملاپ سے مندر کا رخ بدل جاتا ہے ۔ مرشد کے وسیلے خدا رہنے کے لئے ٹھکانہ اور مکان خود دیتا ہے ۔ جیسے نا مدیو چار پائی یا پلنگ دیرا سے نکالا(6) مرشد کا وصل و ملاپ اڑسٹھ زیارت گاہوں کی زیارت ہے ۔ یہی جسم پر پراہمنوں کی سی سجاوٹ کرنا ہے ۔ ملاپ مرشد ۔ بارہ قسموں کی خدمت ہے ۔ خادم مرشد کے لئے زہر بھی میٹھے پھل بن جاتی ہے مرشد کے ملاپ سے فکر مندری مٹ جاتی ہے ۔ فرشتہ موت سے نجات حاصل ہوتی ہے ۔ زندگی کے خوفناک سمندر کو کامیابی سے عبور کر لیتا ہے ۔ آواگون و تناسک میں نہیں پڑنا پڑتا ۔(8) مرشد کا ملاپ حاصل ہو جائے اٹھارہ سمریتون کے مذہبی رسم و رواج کی ضرورت نہیں رہتی ۔ مرشد کے بغیر ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں جہاں روحانی و اخلاقی زندگی بسر کر نیکا سبق اور راز حاصل ہو سکے ۔ نا مدیو بھی مرید مرشد ہے اور اسکی زیر پناہ ہے ۔
بھیَرءُ بانھیِ رۄِداس جیِءُ کیِ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
بِنُ دیکھے اُپجےَ نہیِ آسا ॥
جو دیِسےَ سو ہوءِ بِناسا ॥
برن سہِت جو جاپےَ نامُ ॥
سو جوگیِ کیۄل نِہکامُ ॥੧॥
پرچےَ رام رۄےَ جءُ کوئیِ ॥
پارسُ پرسےَ دُبِدھا ن ہوئیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سو مُنِ من کیِ دُبِدھا کھاءِ ॥
بِنُ دُیارے ت٘رےَ لوک سماءِ ॥
من کا سُبھاءُ سبھُ کوئیِ کرےَ ॥
کرتا ہوءِ سُ انبھےَ رہےَ ॥੨॥
پھل کارن پھوُلیِ بنراءِ ॥
پھلُ لاگا تب پھوُلُ بِلاءِ ॥
گِیانےَ کارن کرم ابھِیاسُ ॥
گِیانُ بھئِیا تہ کرمہ ناسُ ॥੩॥
گھ٘رِت کارن ددھِ متھےَ سئِیان ॥
جیِۄت مُکت سدا نِربان ॥
کہِ رۄِداس پرم بیَراگ ॥
رِدےَ رامُ کیِ ن جپسِ ابھاگ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی :
آسا ۔ اُمنگ ۔ الہٰی ملاپ کی خواہش۔ دیکھے ۔ دیدار ۔ جو دیسے ۔ جو دکھائی دے رہا ہے ۔ بناسا مٹ جاتا ہے ۔ برن سہت۔ الہٰی اوصاف کے بیان کے ساتھ ۔ سہت۔ ساتھ۔ جاپے ۔ یا دو ریاض ۔ نہکا م ۔ بغیر کسی لالچ یاعرض و مقصد (1) ۔ پرچے رام ۔ جسے خدا سے محبت و صحبت بن جاتی ہے ۔ پارس۔ ایک ایسی خیالاتی بٹی جس کے چھونے سے لوہا سونا ہو جاتا ہے ۔ پارس پرس۔ خدا کی صھبت و قربت سے ۔ دبدھا۔ دوئی ۔ رہاؤ ۔
سومن۔ ایسا ۔ من ۔ من کی دبدھا ۔ دل کی دوئی کھائے ۔یا متائے ۔ بن دوآرے ۔ بگیر دروازے ۔ ترنے لوگ۔ تینوں عالموں سمائے ۔ بسے ۔ سبھاؤ۔ عادت۔ انبھے ۔ بیخوف (1) پھل کارن ۔ پھل کے لئے ۔پھولی بنرائے ۔ جنگل و سبزہ زار۔ ہلائے ۔ ختم ہو جاتا ہے ۔ گیان کارن ۔ تحصیل علم۔ علم حاصل کرنے کے لئے ۔ کرم ابھیاس۔ امعال کو زیر کار لانا۔ گیان بھیا۔ جب سمجھ آگئی ۔ علم ہو گیا۔ تیہہ کرمیہہ ناس۔ تو اعمال کی ضرورت نہیں رہتی (3) گھرت کارن۔ گھی کیوجہ سے ۔ گھی کے لئے ۔ دھد متھے ۔ دودھ بلوتی ۔ بیان ۔ دانشمند عور ت۔ جیون مکت ۔ دوران حیات نجات ۔ پاک زندگی ۔ خدا رسیدہ ۔ روحانی اکلاقی زندگی یافتہ ۔ نربان ۔ طارق ۔ بغیر خواہشا ت ۔ شخص ۔ پرم بیراگ ۔ طریقت ۔ کی ۔کیوں ۔ ابھاگ ۔ بد قسمت
ترجمہ:
جب کوو الہٰی صحبت و قربت اختیار کر لیتا ہے مراد بندگی و عبادت ور یاضت کرتا ہے ۔ جس طڑح سے پارس کی چھوہ سے لوہا اور منور سونا ہو جاتا ہے ۔ اس طرح انسان کا دل پاک و متبرک قابل احترام و ادب ہو جاتا ہے ۔ اس کے دل سے دوئی دویت مٹ جاتی ہے ۔ بغیر دیدار پیار کی امنگ پیدا نہیں ہوتی ۔ مگر یہ حقیقت کر جو نظر آتا ہے جلد یا بدیر مٹ جاتا ہے ۔ لہذا وہی شخص خد ا رسیدہ منزل یا فتہ ہے جو الہٰی حمدو ثناہ کرتا ہے عبادت و ریاضت کرتا وہی حقیقی طارق بغیر کسی خواہش کے ہئے (1)
حقیقتاًوہ رشی ولی اللہ جو اپنے دل سے دوئی تفراقات تینوں عالموں میں بستا ہے ۔ ہر انسان اپنے من کی عادات کی مطابق اعمال وفعل کرتا ہے ۔مگر جب حقیقت و اصلیت کی سمجھ آجاتی ہے ۔ تو الہٰی نام کی برکت سے خدا کی مانند بیخوف ہو جاتا ہے ۔(2) جنگل اور جڑتی بوٹیاں پھل دینے کے لئے کھلتی ہیں۔ مگر جب پھل آتا ہے تو پھول ختم ہو جاتا ہے ۔ لہذااس طرح سے دنیا کا روزہ مرہ کا کام علم کی تحصیل ہو جاتا ہے تو اعمال کی ضرورت نہیں رہتی (3) دانشمند عورت گھی کے لئے دودھ دہی بلوتی ہے ۔ اطرح سے دوران حیات دنیاوی کاروبار زندگی گذارنے کے لئے نیک نیت اور پاکیزگی اور دیانت داری سے کرتا ہے وہ دوران حیات نجات پاتا ہے ۔ روبدس نہایت بلند طریقت کے متعلق بناتا ہے اے بد قسمت خدا تیرے دل میں بستا ہے تو خدا کی بندگی عبادت و ریاضت کیوں نہیں کرتا۔
نامدیۄ ॥
آءُ کلنّدر کیسۄا ॥
کرِ ابدالیِ بھیسۄا ॥ رہاءُ ॥
جِنِ آکاس کُلہ سِرِ کیِنیِ کئُسےَ سپت پزالا ॥
چمر پوس کا منّدرُ تیرا اِہ بِدھِ بنے گُپالا ॥੧॥
چھپن کوٹِ کا پیہنُ تیرا سولہ سہس اِجارا ॥
بھار اٹھارہ مُدگرُ تیرا سہنک سبھ سنّسارا ॥੨॥
دیہیِ مہجِدِ منُ مئُلانا سہج نِۄاج گُجارےَ ॥
بیِبیِ کئُلا سءُ کائِنُ تیرا نِرنّکار آکارےَ ॥੩॥
بھگتِ کرت میرے تال چھِناۓ کِہ پہِ کرءُ پُکارا ॥
نامے کا سُیامیِ انّترجامیِ پھِرے سگل بیدیسۄا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
کللندر۔ فقیر ۔ کیسوا۔ بالووالے ۔ آگاس۔ اسمان۔ کللدہ ۔ ایک خاص توپی ۔ گوسے ۔ گھڑاواں ۔ لکڑی کے جوتے ۔ سپت پیالا۔ ساتویں پاتال۔ چمہپوس۔ چمڑے کی پوشاک۔ مندر۔ مکان۔ یہہ بھد۔ اس طرح سے ۔ گوپال۔ خدا۔(1) چھین کوٹ۔ چھپنجا کروڑ۔ پیہن ۔ پوشاک ۔ چولا۔ سولیہہ نہیس ۔ سوالا ہزار ۔ جارا۔ پاجامہ ۔ سلوار۔ مرگر ۔ سلونز ڈانڈا۔ مونگللی ۔ سہنک ۔ تھال(2) مہجد۔ مسجد۔ عبادت گاہ۔ مولانا۔ مولا نا۔ مولوی ۔ سہج نواز۔ ذہنی یا روحانی سکون کی غاز۔ گولا۔ دنیاوی دولت ۔ کائن ۔ نکاح ۔ شادی ۔ نرنکار۔ جسکا آکار۔ یا حجم یو وجود نہیں۔ آکار۔ پھیلاؤ ۔ (3) تال چھنائے ۔ چھینے چھین لئے ۔ پکارا۔ فیراد۔ انتر جامی ۔ دلی راز جاننے والا۔ بیدیسوا۔ بغیر دیس ۔ لامکان ۔
ترجمہ:
اے بالوں والے فقیر تو ابدالی فقیروں والا پہراور میں خدا (1) رہاؤ۔ اے فقیر تو نے ساتوں آسمانوں کو اپنے سر پر کالا پہنا ہوا ہے ۔ ار سات پاتولوں کو اپنی کھڑا ویں بنا رکھی ہیں اساری مخلوقات اور قائنا ت گھر بنائیا ہوا ہے ۔ اے مالک و زمین و عالم تو اسطرح بنا ہو اہے ۔(1) چھین کروڑ بادل تیرا چوغا یا قمیض مڑا پہننے والے جانور تیر ے لئے گھڑے ہیں۔ سولہ ہزار گوپیاں تیری سلوار ہیں۔ سارا جنگل او ر جڑی بوٹیاں تیری فقیر ڈنڈا ۔ سلوتر یا مونگلی ہے سارا عالم تیرے لئے تھال ہے(2) میرا جسم تیرے لئے مسجد یا مندر میرا من پنڈت یا مولوی ہے روحانی و ذہنی سکون ایک نما کی ادائیگی ۔ اے مالک کل عالم دنیاوی دولت سے تیرا نکاح یا شادی ہوئی ہے مراد تیری خادمہ ہے ۔ (3)
مجھے عبادت کرتے کو تو نے مندر سے نکلوائیا تھا یہ فریاد کس سے کرؤ۔ نامدیوکا مالک راز دل جاننے والا ہے مگر دیس بدیس میں پھرتا ہے اور ساری قائنات و مخلوقات میں بستا ہے ۔
راگُ بسنّتُ مہلا ੧ گھرُ ੧ چئُپدے دُتُکے
ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
ماہا ماہ مُمارکھیِ چڑِیا سدا بسنّتُ ॥
پرپھڑُ چِت سمالِ سوءِ سدا سدا گوبِنّدُ ॥੧॥
بھولِیا ہئُمےَ سُرتِ ۄِسارِ ॥
ہئُمےَ مارِ بیِچارِ من گُنھ ۄِچِ گُنھُ لےَ سارِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرم پیڈُ ساکھا ہریِ دھرمُ پھُلُ پھلُ گِیانُ ॥
پت پراپتِ چھاۄ گھنھیِ چوُکا من ابھِمانُ ॥੨॥
اکھیِ کُدرتِ کنّنیِ بانھیِ مُکھِ آکھنھُ سچُ نامُ ॥
پتِ کا دھنُ پوُرا ہویا لاگا سہجِ دھِیانُ ॥੩॥
ماہا رُتیِ آۄنھا ۄیکھہُ کرم کماءِ ॥
نانک ہرے ن سوُکہیِ جِ گُرمُکھِ رہے سماءِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
ماہا ماہ۔ مہینوں میں مہینہ ۔ پر پھڑ۔ پھلے پھولے ۔ ممارکھی ۔ مبارک ۔ چڑھیا۔ شروع ہوا۔ آغاز۔ سمال ۔ سنبھال۔(1) ہونمے سرت و سار۔ خود پسند والی ہوش و عقل چھوڑ دے ۔ بھولیا۔ نادان ۔ گمراہ ۔ وچار من ۔ ۔ دل میں سوچ کرم۔ اعمال۔ پیڑ ۔ درخت۔ ساکھا۔ شاخیں ۔ ہری ۔ الہٰی نام۔ گیان ۔ علم ۔ دانش ۔ چوکا ختم ہوا۔ من ابھیمان ۔ دلی گھمنڈ ۔ غرور ۔ تکبر ۔ پراپت۔ حاصل۔ چھاؤگھنی ۔ سایہ ۔(2) اکھی قدرت۔ آنکھوں سے قدر ت کا نظارہ ۔ بانی ۔ بول ۔ مکھ ۔ منہ ۔ زبان سے ۔ سچ نام۔ صدیوی رہنے والا۔ سچا نام کدا کا ۔ پت۔ عزت ۔ سہج ۔ سکون ۔ دھیان۔ توجہ(3) رت۔ موسم۔ دیکھو کرم کمائے ۔ اعمال کرکے ۔ گور مکھ۔ مرید مرشد۔ رہے سمائے ۔ سبق دل میں بسائے ۔
ترجمہ:
اے نادان انسان خود پسندی بھلا۔ اے دل ہوش کر خودی مٹا سب سے اچھے اوصاف دل میں بسا۔ رہاؤ۔ بھاری مبارکیں ہمیشہ خوشباش کدا نمودار ہوگا۔ اے دل عالم کی خبر گیری کرنیوالا خدا ہر وقت دل میں اعمال ایک درخت نہیں الہٰی نام سچ و حقیقت اسکی شاخیں روحانی و اخلاقی زندگی پھول گہری وابستگی پھل ۔ الہٰی وصل و ملاپ ۔ پیتے عاجزی و انکساری ۔ بھاری سایہ ہوگا ۔ (2) اآنکھوں سے قائنات قدرت میں الہٰی نظارہ کا دیدار کرنا کالوں سے الہٰی کلام کی سماعت یا سنا زبان سے الہٰی نام سچ و حقیقت کی یاد و ریاض ۔ اسے ہر دو عالمون کی عزت کا مکمل سرمایہ حاصل ہوجائیگا۔ مکمل روحانی و ذہنی سکون حاصل ہوگا۔(3) اعمال کرکے دیکھو ہر موسم تو آتے اور جاتے رہیں گے ۔ اے نانک جو شخص سبق مرشد اور اسکے بتائے راستے پر عمل پیرا ہونگے خوشحالی پائیں گے خوشحال رہیں گے کبھی پزمردہ نہ ہونگے ۔
مہلا ੧ بسنّتُ ॥
رُتِ آئیِلے سرس بسنّت ماہِ ॥
رنّگِ راتے رۄہِ سِ تیرےَ چاءِ ॥
کِسُ پوُج چڑاۄءُ لگءُ پاءِ ॥੧॥
تیرا داسنِ داسا کہءُ راءِ ॥
جگجیِۄن جُگتِ ن مِلےَ کاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تیریِ موُرتِ ایکا بہُتُ روُپ ॥
کِسُ پوُج چڑاۄءُ دیءُ دھوُپ ॥
تیرا انّتُ ن پائِیا کہا پاءِ ॥
تیرا داسنِ داسا کہءُ راءِ ॥੨॥
تیرے سٹھِ سنّبت سبھِ تیِرتھا ॥
تیرا سچُ نامُ پرمیسرا ॥
تیریِ گتِ اۄِگتِ نہیِ جانھیِئےَ ॥
انھجانھت نامُ ۄکھانھیِئےَ ॥੩॥
نانکُ ۄیچارا کِیا کہےَ ॥
سبھُ لوکُ سلاہے ایکسےَ ॥
سِرُ نانک لوکا پاۄ ہےَ ॥
بلِہاریِ جاءُ جیتے تیرے ناۄ ہےَ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
سرس۔ پر لطف۔ مزیدار۔ رنگ راتے رویہہ ۔ جو تیری محبت پریم پیار میں محو ہیں۔ چائے ۔ خوشی ۔ پوج۔ پرستش ۔ لاگو پائے ۔ پاؤں پڑوں(1) داسنداسا۔ غلاموں کا غلام ۔ کہورائے ۔ اے بادشاہ کہتا ہوں۔ جگیجو ن جگت۔ زندگی بسر کرنیکا طریقہ۔ کائے کہیں ۔ رہاو۔ مورت ۔ ہستی ۔ ایکا ۔ واحڈ ۔ بہت روپ۔ شکلیں بہت۔ پوج۔ پرستش ۔ چڑھاوؤ۔ بھینٹ دوں۔ لاگو پائے ۔ پاؤں پڑوں(1) انت۔ آخر۔ کہا پائے کسے پاسوں ۔ (2) سٹھ سنبت۔ ساٹھ سال۔ سچ نام۔ پاک نام۔ پر میسرا۔ اے خدا۔ گت ۔ حالت۔ اوگت۔ کسی حالت۔ آنجانت۔ بغیر سوچے سمجھے ۔ وکھانیئے ۔ یاد کرنا چاہیے ۔ (3) بیچارا۔ مجبور ۔لاچار۔ ایکسے ۔ واحد خدا کو۔ سر نانک لوکا پاوہے ۔ نانک کا سر لوگوں کے پاؤں پر ۔ بلہاری ۔ قربان ۔ صدقے ۔ جیتے ۔ جتنے ۔ ناو۔ نام
ترجمہ:
اے خدا میں تیرے غلاموں کا غلام ہوں میرے شہنشاہ ۔ زندگی کے بسر کرنیکا طور طریقہ کہیں اور جگہ سے دستیاب نہیں ہوتا ۔رہاؤ۔ اے خدا جو شخس تیرے پریم پیار میں محو و مجذوب ہیں۔ وہ تیری محبت میں خوش رہتے ہیں انکے لئے ہی موسم آئیا ہے ۔ وہ اس موسم میں ہمیشہ خوشباش رہتے ہیں۔ میں تیرے علاوہ کسی کی کس کی پر ستش کرؤ اور کسی کے پاؤں پڑوں(2) اے خدا تیری ہستی واحد ہے جبکہ تیری شکلیں بیشمار ہیں۔ اے خدا تو اعداد و شمار سے بعید ہے ۔ میں تیرے غلاموں کا غلام ہو کر بیان کرتا ہوں (2) تیرے ساٹھ سال اور تمام زیارت گاہیں میرے لئے نام ہی ہے ۔ تیر حالت کہ تو کیسا ہے سمجھ سے باہر ہے ۔ اسکو سمجھے بغیر ہی تیرے نام کی یاد و ریاض کرنی چاہیے ۔(3) غریب نانک کیا کہہ سکتا ہے ۔ سارا عالم تیری وحدت صفت صلاح کرتا ہے ۔ نانک کا سر انکے قدموں پر ہے ۔ اے خدا جتنے بھی تیرے نام ہیں۔ میں صدقے ہوں قربان ہوں ان پر ۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
سُئِنے کا چئُکا کنّچن کُیار ॥
رُپے کیِیا کارا بہُتُ بِستھارُ ॥
گنّگا کا اُدکُ کرنّتے کیِ آگِ ॥
گرُڑا کھانھا دُدھ سِءُ گاڈِ ॥੧॥
رے من لیکھےَ کبہوُ ن پاءِ ॥
جامِ ن بھیِجےَ ساچ ناءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دس اٹھ لیِکھے ہوۄہِ پاسِ ॥
چارے بید مُکھاگر پاٹھِ ॥
پُربیِ ناۄےَ ۄرناں کیِ داتِ ॥
ۄرت نیم کرے دِن راتِ ॥੨॥
کاجیِ مُلاں ہوۄہِ سیکھ ॥
جوگیِ جنّگم بھگۄے بھیکھ ॥
کو گِرہیِ کرما کیِ سنّدھِ ॥
بِنُ بوُجھے سبھ کھڑیِئسِ بنّدھِ ॥੩॥
جیتے جیِء لِکھیِ سِرِ کار ॥
کرنھیِ اُپرِ ہوۄگِ سار ॥
ہُکمُ کرہِ موُرکھ گاۄار ॥
نانک ساچے کے سِپھتِ بھنّڈار ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
جوکا۔ بیرونی رسوئی رسوئی سے باہر۔ کخچن ۔ سونا۔ کوآر۔ مٹکے ۔ گاگراں۔ رپے ۔ چاندی ۔ کار ۔ لکریں۔ حدیں۔ اوک ۔ پانی ۔ کرنتے ۔ یگہہ۔ اگنی ۔آگ۔ گرڑا کھانا۔ لزم کھانا۔ دھد سیؤ گاؤ۔ دودھ میں ملا کر ۔ (1) لیکھے۔ حساب اعمال کبہو ۔ کبھی بھی ۔ نہ پائے نہیں پڑتا۔ جام۔ جب تک ۔ نہ بھیجے۔ متاثر نہیں ہوتا۔ ساچ نائے ۔ سچے نام کے بغیر ۔ رہاؤ۔ دس اٹھ لیکے ۔ اٹھارہ پران ۔ تحریر ہوں۔ مکھا گر۔ منہ زبان ۔ پر بی ناوے ۔ متبرک دنوں یا موقعوں پر غسل ۔ ورنا کی دات۔ ذاتوں فرقوں کے لئے خیرات۔ ورت۔ پرہیز ۔ نیم۔ روزمرہ۔(2) سیخ۔ ولی۔ گھڑ یس بندھ۔ گرفتا ر کرکے ۔ اگر ہی خانہ دار ۔ کرما کی سندھ ۔ اعمال والے ۔ مذہبی رسم ورواج ادا کرنے والے (3) لکھی سرکار ۔ فرمان تحریر ہے ۔ کرنی اپر ہووگ سار۔ اعمال پر فیصلہ ہوگا۔ حکم کریہہ ۔ جو لوگوں پر حکم کرتے ہیں۔ گاوار۔ جاہل۔
ترجمہ:
اے دل کبھی منظور اور قبول نہیں ہوتا جب تک خدا کے دربار میں جب تک سچے نام سچ حق و حقیقت دل میں نہیں بستی ۔ رہاؤ۔ اگر سونے کا ہوادار باورچی خانہ ہو ارو سونے کے برتن ہوں۔ اور اسکے گروا گرد پاکیزگی سا پھیلاؤ ہو۔ اور گنگا کا پاک پانی ہو اور ارن یا لگیہہ کی آگ ہو ارنی تیار کی ہوئی اور نرم نرم کھانا ہو جس میں دودھ ملانیوالا ۔ اے دل پھر بھی خدا کو منظور اور قبول نہ ہوگا جب تک دل میں پاکیزگی سچ و حقیقت نہ بستی ہو (1) اگر اٹھارہ ہران پاس ہوں چاروں ویدز بانی یادہوں ۔ متبرک موقہ پر اشنان کرکے علیحدہ علیحدہ ذاتوں اور فرقوں کے مطابق خیرات دے اور روز و شب پرہیز گاری بھی کرے اور روز مرہ ایسے اُصولوں پر بر قرار رہے ۔ (2) اگر کوئی قاضی ، ملاں اور شیخ ہو جائے ۔ جوگی جنگم ہوکر فقیرانہ لباس پہن لے خانہ دار ہوکر ذہبی فرائض سر انجام بھی دیدے تو بھی اسے قصور وار ٹھہرائیا جائیگا۔ (3) جتنے جاندار ہیں سب کے ذمہ خدا نے خزانے کام کی ذمہ داری تحریر کی ہوئی ہے ۔ ہر ایک کا فیصلہ اس کے کئے ہوئے کارناموں اور اعامل پر ہوگا۔ جو انسان مذہبی فرائض کی ادائیگی اور بیرونی لباس اور بناوٹ کا فخر کرتے ہیں جاہل ہیں۔
اے نانک ہمیشہ مستقل مزاج رہنے والے صدیوی خد اکے اوصاف کے خزانے بھرے پڑتے ہیں۔
بسنّتُ مہلا ੩ تیِجا ॥
بست٘ر اُتارِ دِگنّبرُ ہوگُ ॥
جٹادھارِ کِیا کماۄےَ جوگُ ॥
منُ نِرملُ نہیِ دسۄےَ دُیار ॥
بھ٘رمِ بھ٘رمِ آۄےَ موُڑ٘ہ٘ہا ۄارو ۄار ॥੧॥
ایکُ دھِیاۄہُ موُڑ٘ہ٘ہ منا ॥
پارِ اُترِ جاہِ اِک کھِناں ॥੧॥ رہاءُ ॥
سِم٘رِتِ ساست٘ر کرہِ ۄکھِیانھ ॥
نادیِ بیدیِ پڑ٘ہ٘ہہِ پُرانھ ॥
پاکھنّڈ د٘رِسٹِ منِ کپٹُ کماہِ ॥
تِن کےَ رمئیِیا نیڑِ ناہِ ॥੨॥
جے کو ایَسا سنّجمیِ ہوءِ ॥
ک٘رِیا ۄِسیکھ پوُجا کرےءِ ॥
انّترِ لوبھُ منُ بِکھِیا ماہِ ॥
اوءِ نِرنّجنُ کیَسے پاہِ ॥੩॥
کیِتا ہویا کرے کِیا ہوءِ ॥
جِس نو آپِ چلاۓ سوءِ ॥
ندرِ کرے تاں بھرمُ چُکاۓ ॥
ہُکمےَ بوُجھےَ تاں ساچا پاۓ ॥੪॥
جِسُ جیِءُ انّترُ میَلا ہوءِ ॥
تیِرتھ بھۄےَ دِسنّتر لوءِ ॥
نانک مِلیِئےَ ستِگُر سنّگ ॥
تءُ بھۄجل کے توُٹسِ بنّدھ ॥੫॥੪॥
لفظی معنی:
وگنبر ۔ وگ انبر۔ آسمان ہو جس کے کپڑے ۔ بستر۔ کپڑے ۔ جٹادھار ۔ بالوں کی جٹانیں بنا کر۔ نرمل۔ پاک ۔ بھر م بھرم۔ بھٹکن ۔ (1) موڑھ۔ مورکھ ۔ کھنا۔ آنکھ ۔ چھپکنے کے عرصے میں ۔رہاؤ وکھیان۔ تشریح۔ ناد۔ ۔ ستنکھ یا سنگی بیدی ۔ وید۔ ۔ پاکھنڈ درسٹ۔ دکھاوا ۔ نظریہ۔ کپٹ۔ دھوکا۔ ناپاکیزگی ۔ رئییا ۔ رام۔ خدا۔ نیڑ۔ نزدیک۔(2) سنجی۔ پرہیر گار۔ کھنس پر ضبط رکھنے والا۔ کریا و سیکھ ۔ خاص پر ستش کے کام۔ لوبھ ۔ لالچ۔ وکھیا۔ مادیاتی زہر۔ یزنجن۔ بیداغ پاک ۔ خدا۔ پائے ۔ ملاپ حاصل ہو(3) کیتا ہوا۔ کیا ہوا۔ کررے ۔ کرنے سے ۔ کیا ہوئے ۔ کیا ہو سکتا ہے ۔ ندر۔ نظر عنایت و شفقت ۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ حکمے ۔ رضا ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ ساچا۔ صدیوی سچا خدا(4) میلا۔ ناپاک۔ تیرتھ بھولے ۔ زیارت کرتا ہے ۔ وسنتر لوئے ۔ ویشوں اور لوگوں میں۔ انتر میلا۔ اندرونی ناپاکیزگی ۔ بندھ ۔ غلامی ۔
ترجمہ:
اے نادان واحد خدا مین دھیان لگا جس سے آنکھ چھپکنے کے عرصے میں کامیابی حاصل ہوگی ۔ رہاؤ۔
کپڑے اتارے نانگا ساہیو ہو گیا ۔ جٹاں رکھکر بھی جوگ یا الہٰی ملاپ کیسے ھاصل ہوگا ۔ جب تک ذہن پاک نہیں اے جاہل بار بار بھتکتا رہیگا(1) شاشتروں سمریتوں کی تشریح بیان کرتا ہے ۔ بلند آواز سے ویدوں اور پرانوں کو پڑھتا ہے ۔ درشنی دکھاوا اور نظریہ یا نقطہ نگاہ جبکہ دل میں فریب ہے ۔ خدا اسکے نزدیک بھی نہیں آتا ۔(2) اگر کوئی پرہیز گاری نفس پر ضبط کرے اور خاص قسم کی پرستش کرئے مگر دل دنیاوی دولت کی مھبت میں گرفتار ہے لالچ کرتا ہے ۔ وہ پاک خدا کو کیسے پا سکتا ہے ۔ (3) انسان کے کرنے سے کچھ نہیں ہو سکتا جب خدا اپنی نظر عنایت و شفقت ڈالتا ہے تو اسکی بھٹکن دور کرتا ہے ۔ اسے الہٰی رضا و فرمان کی سمجھ آتی ہے تو وصل و ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔ جسکا آتما یا روح ناپاک ہے وہ خواہ زیارت بھی کرتا ہے وہ طریقت حاصل کرنے اور طارق ہونے کے لئے دوسرے ملکوں میں جاتا ہے ۔ اے نانک۔ اگر اسے سچے مرشد کا ساتھ اور صحبت حاصل ہو تبھی دنیاوی اور مادیاتی غلامی سے نجات حاصل ہوگی ۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
سگل بھۄن تیریِ مائِیا موہ ॥
مےَ اۄرُ ن دیِسےَ سرب توہ ॥
توُ سُرِ ناتھا دیۄا دیۄ ॥
ہرِ نامُ مِلےَ گُر چرن سیۄ ॥੧॥
میرے سُنّدر گہِر گنّبھیِر لال ॥
گُرمُکھِ رام نام گُن گاۓ توُ اپرنّپرُ سرب پال ॥੧॥ رہاءُ ॥
بِنُ سادھ ن پائیِئےَ ہرِ کا سنّگُ ॥
بِنُ گُر میَل ملیِن انّگُ ॥
بِنُ ہرِ نام ن سُدھُ ہوءِ ॥
گُر سبدِ سلاہے ساچُ سوءِ ॥੨॥
جا کءُ توُ راکھہِ رکھنہار ॥
ستِگُروُ مِلاۄہِ کرہِ سار ॥
بِکھُ ہئُمےَ ممتا پرہراءِ ॥
سبھِ دوُکھ بِناسے رام راءِ ॥੩॥
اوُتم گتِ مِتِ ہرِ گُن سریِر ॥
گُرمتِ پ٘رگٹے رام نام ہیِر ॥
لِۄ لاگیِ نامِ تجِ دوُجا بھاءُ ॥
جن نانک ہرِ گُرُ گُر مِلاءُ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
سگل بھون ۔ سارے عالم میں ۔ ویسے ۔ دکھائی دیتا۔ سرب توہ۔ سارے توہی(1) اور ۔ اور ۔ دوسرا۔ سر ۔ فرشتہ ۔ ناتھا۔ جوگہوں ۔ دیوا دیو ۔ دیوتاؤں کا دیوتا مراد بلند رتبہ دیوتا۔ گرچرن سیو۔ پائے مرشد کی خدمت سے(1) سندر گہر گنبھیر ۔ سجیدہ گہری سوچ سمجھ اور اور بلند خیال۔ گورمکھ۔ مرید مرشد ہوکر رام نام الہٰی حمدو و ثناہ ۔ اپرنپر۔ نہایت وسیع ۔ سب پال ۔ پروردیگار(1) رہاؤ ۔ سادھ ۔ ایسی ہستی جس نے منزل مقصود روحانی واخلاقی طرز زندگی حاصل کر لی ہو۔ ۔ ہر کاسنگ ۔ الہٰی ساتھ ۔ صحبت و قربت۔ بن گر۔ مرشد کے بغیر ۔ میل ملین الگ ۔ جسم اور حصے ناپاک رہتے ہیں۔ سدھ ۔ پاک اور پوتر۔ گرسبد۔ کلام مرشد ۔ ساچ سوئے ۔ پاک وہی ہے ۔(2) راکھیہ۔ حفاظت کرے ۔ راکھنہار ۔ حفاظت کی توفیق رکھنے والے ۔ سار ۔ خبر گیری ۔ وکھ۔ زہر۔ ہونمے ۔ خود پسندی ۔ ممتا۔ ملکیتی ہوس۔ بناسے ۔ مٹاتا ہے ۔ رام رائے ۔ خداوند کریم۔ 3) اُتم گت مت۔ بلندر روحانی واخلاقی حالت زندگی ۔ بلند ہو جاتی ہے ۔ ہگن سریر۔ جسم میں اوصاف بس جاتے ہیں۔ گرمت سبق مرشد سے ۔ پر گئے ۔ ظاہر ہوتے ہین۔ رام نام۔ ہیر ۔ الہٰی نام کا بیش قیمت ہیرا۔ تج دوجا بھاؤ۔ دوئی دویت چھوڑ کر ۔
ترجمہ:
اے سنجیدہ تحمل مزاج پیارے خدا پروردگار عالم وسیع قائنات کے آقا تو ( نہایت ) اعداد و شمار سے بعید ہے ۔ جو مرید مرشد ہو جاتا ہے تیری حمدو ثناہ کرتا ہے ۔ رہاؤ۔ اے خدا سارے عالموں میں تیری ہی دولت کا پھیلاؤ ہے ۔ مجھے تیرے بغیر ایسا کوئی دکھائی نہیں دیتا سارے اجانداروں میں تیرا ہی نور ہے ۔ خدمت مرشد سے الہٰی نام حاصل ہوتا ہے (1) سادھو کے بغیر الہٰی ساتھ حاصل نہیں ہوتا ۔ بغیر مرشد یہ جسم برائیوں بدیوں سے ناپاک رہتا ہے الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے ناپاک رہتا ہے ۔ جو حمد کدا کی کرتا ہے خدا جیسا ہو جاتا ہے(2) اے حفاظت کی توفیق رکھنے والے جسے تو بدیوں سے بچاتا ہے جسے مرشد سے ملتا ہے جس کی تو خبر گیری کرتا ہے وہ اپنے دل سے خودپسندی ملیکتی ہوس مٹا دیتا ہے اے خدا وند کریم تیری کرم و عنایت سے سارے عذاب مٹ جاتے ہیں۔(3) جس شخص کے دل و ذہن میں الہٰی اوصاف بس جاتے ہیں ۔ اسکی روحانی و اخلاقی حالت بلند ہو جاتی ہے ۔ وہ فراخ دل ہو جاتا ہے سبق مرشد پر عمل کرکے اسکے دل میں الہٰی نام سچ حق و حقیقت کا بیش قیمت ہیرا اپنی تاب و نور سے پر نور کر دیتا ہے دنیاوی دولت کی محبت ترک کرکے نام سے محبت ہو جاتی ہے ۔ خادم نانک کو اے خدا مرشد سے ملا دو۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
میریِ سکھیِ سہیلیِ سُنہُ بھاءِ ॥
میرا پِرُ ریِسالوُ سنّگِ ساءِ ॥
اوہُ الکھُ ن لکھیِئےَ کہہُ کاءِ ॥
گُرِ سنّگِ دِکھائِئو رام راءِ ॥੧॥
مِلُ سکھیِ سہیلیِ ہرِ گُن بنے ॥
ہرِ پ٘ربھ سنّگِ کھیلہِ ۄر کامنِ گُرمُکھِ کھوجت من منے ॥੧॥ رہاءُ ॥
منمُکھیِ دُہاگنھِ ناہِ بھیءُ ॥
اوہُ گھٹِ گھٹِ راۄےَ سرب پ٘ریءُ ॥
گُرمُکھِ تھِرُ چیِنےَ سنّگِ دیءُ ॥
گُرِ نامُ د٘رِڑائِیا جپُ جپیءُ ॥੨॥
بِنُ گُر بھگتِ ن بھاءُ ہوءِ ॥
بِنُ گُر سنّت ن سنّگُ دےءِ ॥
بِنُ گُر انّدھُلے دھنّدھُ روءِ ॥
منُ گُرمُکھِ نِرملُ ملُ سبدِ کھوءِ ॥੩॥
گُرِ منُ مارِئو کرِ سنّجوگُ ॥
اہِنِسِ راۄے بھگتِ جوگُ ॥
گُر سنّت سبھا دُکھ مِٹےَ روگُ ॥
جن نانک ہرِ ۄرُ سہج جوگُ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
سکھی۔ ساتھی ۔ سہیلی ۔ دوست ۔ بھائے ۔ پریم سے ۔ پر ریسالو۔ خاوند پر لطف۔ لطفوں کا گھر۔ سنگ سائے ۔ ساتھ ہی ہے ۔ الکھ ۔ بیان سے بعید نہ لکھیئے ۔ بیان نہیں ہو سکتا۔ کہو ۔ بتاؤ۔ کا ہے ۔ کیسے ۔ گر ستگ ۔ مرشد کے ساتھ ۔ ہر گن بنے ۔ الہٰی حمدو ثناہ ہی اچھی ہے ۔ کدا کے ساتھ جنکی ہے اشراکیت مرشد کے وسیلے سے انکی جستجو کرتے کرتے انکے دل میں یقین و ایمان پیدا ہو جاتا ہے ۔ رہاؤ۔ بد بخت مریدان من کو یہ سمجھ نہیں آتی کہ یہ ایک کا پیارا ہر دل میں ہے ۔بس رہا ہے مرید مرشد دوہاگن ۔ دو خاندوں والی۔ بھیؤ۔ بھید۔ راز۔ سرب پریؤ۔ سب کا پیارا۔ دیؤ۔ خدا(2) بھگت ۔ پریم۔ بھاؤ۔ پیار۔ سنت۔ محبوب خدا۔ سنگ ۔ ساتھ۔ اندھلے ۔ اندھے ۔ بے عقل۔ وھند روئے ۔ دنیاوی کاروبار کے جنجال میں عذاب پاتا ہے ۔ نرمل ۔ پاک (3) من ماریؤ ۔ دل کو زیر کیا۔ سنجوگ ۔ الہٰی ملاپ سے ۔ اہنس ۔ روز و شب ۔ دن رات۔ بھگت جوگ۔ عبادت و ریاضت ۔ بندگی و آداب کے ذریعے ملاپ الہٰی ۔ راوئے ۔ لطف لیتا ہے ۔ گر سنت سبھا۔ مرشد و عاشق خدا کی صحبت و قربت میں۔ روگ ۔ بیماریاں۔ ہر ور ۔ الہٰی کدا جو خاوند ہے ۔ سہج جوگ۔ روحانی ملاپ۔
ترجمہ:
میرے ساتھیؤ دوستوں پیار سے سنو ۔ میرا خاوند مالک عالم لطفوں کا خزانہ ہے اسکی صھبت و قربت کریں۔ کدا بیان سے بعید ہے بیان نہیں کیا جاسکتا ۔ اس خدا وند کریم کو مرشد تمہارے ساتھ بستا دکھا دیتا ہے ۔(1) اے میرے ساتھیؤ دوستوں میل بیٹھیں اس طرح سے الہٰی حمدوثناہ کریں یہ اچھا لگتا ہے جنکا ککھیل خدا سے ہو جاتا ہے وہ مرید مرشد ہو کر جستجو خدا کی کرتا ہے انکے دل میں یقین و ایمان بس جاتا ہے ۔ رہاؤ۔ مرید من دو خاوند والی عورت کی مانند اس راز کی سمجھ نیں آتی کہ سب کا پیارا خدا ہر دل میں بستا ہے جو مرید مرشد ہو جاتا ہے اور مرشد کے دیئے ہوئے سبق پر عمل کرتا ہے اسے ساتھ بستا دکھائی دیتا ہے ۔ مرشد اسکے دل میں الہٰی نام ست جو صدیوی سچا ہے ۔ پکتہ طور پر ذہن نشین کرادیتا ہے ۔ وہ اسکی عبادت و ریاضت کرت اہے ۔ (2) بغیر مرشد نہ بندگی اور عبادت ہو سکتی ہے نہ پیار بن سکتا ہے خدا سے ۔ نہ ہی مرشد اور سنت کے بغیر خدااپنا ساتھ اور صحبت بخشتا ہے ۔ بغیر مرشد عقل کا اندھا انسان دنیاوی کاروبار کے جنجال مین عذاب پاتا ہے ۔ اے دل مرید مرشد ہونے سے انسان پاک ہو جاتا ہے نا پاکیزگی ختم ہو جاتی ہے ۔ (3)مرشد کے ملاپ سے جس نے دل کو زیر کر لیا۔ وہ روز و شب عبادت ور یاضت کرتا ہے اور الہٰی ملاپ کا لطف لیتا ہے ۔ مرشد کدا کے محبوب سنتوں کی صھبت و قربت سے عذاب اور بیماریاں دور ہو جاتی ہے ۔ اے نانک اسے خداوند کریم روحانی سکون اور وصل و ملاپ بخشش کرتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
آپے کُدرتِ کرے ساجِ ॥
سچُ آپِ نِبیڑے راجُ راجِ ॥
گُرمتِ اوُتم سنّگِ ساتھِ ॥
ہرِ نامُ رسائِنھُ سہجِ آتھِ ॥੧॥
مت بِسرسِ رے من رام بولِ ॥
اپرنّپرُ اگم اگوچرُ گُرمُکھِ ہرِ آپِ تُلاۓ اتُلُ تولِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر چرن سریۄہِ گُرسِکھ تور ॥
گُر سیۄ ترے تجِ میر تور ॥
نر نِنّدک لوبھیِ منِ کٹھور ॥
گُر سیۄ ن بھائیِ سِ چور چور ॥੨॥
گُرُ تُٹھا بکھسے بھگتِ بھاءُ ॥
گُرِ تُٹھےَ پائیِئےَ ہرِ مہلِ ٹھاءُ ॥
پرہرِ نِنّدا ہرِ بھگتِ جاگُ ॥
ہرِ بھگتِ سُہاۄیِ کرمِ بھاگُ ॥੩॥
گُرُ میلِ مِلاۄےَ کرے داتِ ॥
گُرسِکھ پِیارے دِنسُ راتِ ॥
پھلُ نامُ پراپتِ گُرُ تُسِ دےءِ ॥
کہُ نانک پاۄہِ ۄِرلے کےءِ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
ساج۔ ساز ۔ پیدا کرکے ۔ سہج ۔ صدیوی خدا۔ نیڑے ۔ فیصلے کرتا ہ ۔ راج ۔ حکم ۔ فرمان۔ راج ۔ حکمرانی کرکے ۔ گرمت ۔ سبق مرشد ۔ مرشدی قانون ۔ قواعد ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ رسائن ۔ لطفوں کا گھر ۔ اُتم ۔ اونچی ۔ بلند عظمت ۔ ستنگ ۔ ساتھ ۔ سہج ۔ قدرت پر سکون ۔ ۔ آتھ ۔ اس ہے ۔ سرمایہ(1) مت۔ ایسا نہ ہو۔ بسرس ۔ بھول جائے ۔ بول ۔ کہہ۔ اپر نپر۔ پرے سے پرے ۔ مراد اتنا وسیع کہ کوئی خدا اور کنارہ نہیں۔ اگم ۔ اتنا بلند عظمت ۔ جہان تک انسانی رسائی نہیں ۔ اگوچر۔ جو بیان سے بعید ہو۔ آپ تلائے تول۔ جو ماپ تول وزن سے باہر ہے اسکا انداز تول وزن خود کروتا ہے ۔ رہاؤ۔ ۔ گرسکھ ۔ مرید مرشد۔ تور ۔ تیرے ۔ مرتور۔ تفرقات۔ نند ۔ بدگوئی کرنے والے ۔ لوبھی ۔ لالچی ۔ من کھٹور۔ سخت دل بیرحم ۔ گرسیوا۔ خدمت مرشد۔ بھائی ۔ اچھی نہیں لگتی ۔ (2) تٹھا۔ خوش ہوا۔ بھگت بھاؤ۔ الہٰی عشق اور محبت پیار۔ ہر محل ٹھاو الہٰی محلوں میں ٹکانہ ۔ پر ہر نند۔ بد گوئی چھوڑ کر ۔ ہر بھگت سہاوی ۔ خدا کی اچھی عبادت۔ کرم۔ بخشش۔ بھاگ ۔ حصہ (3) میل ملاوے ملاپ کراتا ہے ۔ دات ۔ دیتا ہے ۔ تس ۔ خوش ہوکر۔ پھل نام۔ نام کا پھل ۔ نتیجہ ۔ پراپت۔ حاصل ۔
ترجمہ:
اے دل الہٰی نام نہ بھلا خدا خدا کہہ۔ خدا نہایت وسیع ہے حتیٰ کہ کوئی حد اور کنارہ نہیں انسانی رسائی سے بعید عقل و ہوش باہر جسے بیان نہیں کیا جاسکتا تول تولا نہیں جاسکتا ۔ مراد اندازے سےب اہر ہے ۔ مگر جو مرید مرشد ہو جاتا ہے خدا خود تلاتا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا خود ہی قائنات قدرت پیدا کرتا ہے اور اس پر اپنا فرمان رواں کرتا ہے اور حکمران سے فیصلے کرتا ہے ۔ جو مرشد کی بلند عقل و ہوش اور سبق حاصل کر لیتے ہیں۔ انہیں کدا ساتھ بستا دکھائی دینے لگتا ہے ۔ الہٰی نام جو لطفوں کا خزانہ ہے سے روحانی و ذہنی سکون ملت اہے ۔(1) جو مرید مرشد مرشد اے خدا وہ تیرے خدمتگار ہو جاتے ہیں۔ مرشد کی کدمت سے دوئی دوئیت اور تفرقات دور ہو جاتے ہیں لہذا وہ دنیاوی زندگی کے خوفناک سمندر کو کامیابی سے عبور کر لیتے ہیں۔ مراد وہ منزل مقصود انسانیت اور روحانی واخلاقی زندگی پالیتے ہیں۔ بنا لیتے ہیں ۔ مگر جو دوسروں کی بد گوئی کرتے ہیں اور دنیاوی دولت کے لالچ میں گرفتار نہیں سخت دل اور بیرحم ہیں اور سبق مرشد اچھا نہیں لگتا۔ وہ انسانیت کے چور ہیں (3) جن پر مرشد مہربان اور خوش ہوتا ہے اسے الہٰی عشق خلقت کی محبت عنایت کرتا ہے مرشد کی خوشنودی سے الہٰی محلو میں ٹھکانہ ملتا ہے ۔ دوسروں کی بد گوئی ترک کرکے بھگتی میں بیداری حاصل ہوتی ہے ۔ الہٰی عشق و محبت انکی زندگی کا جز بن جات اہے ۔ (3) مرشد جنہیں ملاپ کی نعمت عنایت کرتا ہے انہیں انسانی زندگی کی حقیقی منزل و مقصد ہے ۔ الہٰی نام حاصل ہو جاتا ہے مگر اے نانک یہ نام ک نعت کس کو ہی نصیب ہوتی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩ اِک تُکا ॥
ساہِب بھاۄےَ سیۄکُ سیۄا کرےَ ॥
جیِۄتُ مرےَ سبھِ کُل اُدھرےَ ॥੧॥
تیریِ بھگتِ ن چھوڈءُ کِیا کو ہسےَ ॥
ساچُ نامُ میرےَ ہِردےَ ۄسےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیَسے مائِیا موہِ پ٘رانھیِ گلتُ رہےَ ॥
تیَسے سنّت جن رام نام رۄت رہےَ ॥੨॥
مےَ موُرکھ مُگدھ اوُپرِ کرہُ دئِیا ॥
تءُ سرنھاگتِ رہءُ پئِیا ॥੩॥
کہتُ نانکُ سنّسار کے نِہپھل کاما ॥
گُر پ٘رسادِ کو پاۄےَ انّم٘رِت ناما ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
صاحب بھاوے ۔ اگر مالک یا خدا چاہے ۔ سویک خدمتگار ۔ سیوا۔ خدمت ۔ جیوت مرے ۔ دوران حیات طار ق ہو جائے ۔ سبھ کل۔ سارا خاندان۔ اوھرے ۔ برائیوں سے بچ جاتا ہے ۔ (1) بھگت ۔ کدمت۔ پیار۔ ساچ نام۔ صدیوی سچا سچ و حقیقت ۔ پروے ۔ ذہن۔ رہاؤ۔ پرانی ۔انسان ۔ گللت رہے ۔ عرقاب رہتا ہے ۔ تیسے ویسے ہی ۔ روت رہے ۔ یا دور ریاض کرتا رہتا ہے (2) سورکھ مگدھ ۔ بیوقوف جاہل۔ سر ناگت ۔ زیر سایہ و پناہ (4) نہحفل ۔ بیفائدہ ۔ بیکار۔ انمرت ناما۔ آب حیات نام سچ و حقیقت ۔
ترجمہ:
اے خدا تیری عبادت اور بندگی نہ چھوڑوں گا خواہ لوگ میرا مذاق اُڑائیں۔ صدیوی سچا و حقیقت میرے دل میں بستا رہے ۔ رہاؤ۔ اگر کدا کو منظور ہو تو خدمتگار خدمت کرتا ہے ۔ وہ دوران حیات طارق ہو جاتا ہے جس سے سارے خاندان کو بھی بچا لیتا ہے ۔ (1) جیسے انسان دنیاوی دولت کی محبت میں مستفرق رہتا ہے ویسے ہی سنت الہٰی یا و ریاض میں مشغول رہتا ہے(2) اے خدا مجھ جاہل بیوقوف پر رحم کیجئے تاکہ میں تیرے زیر سایہ و پناہ پڑا رہو ں (3) نانک کہتا ہے دنیاوی کام بیفائدہ ہے اور فضول ہیں رحمت مرشد سے کسی ہو زندگی کو روحانی اخلاقی طور پر راہ راست پر لانے والا آب حیات کسی کو ملتا ہے ۔
مہلا ੧ بسنّتُ ہِنّڈول گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سال گ٘رام بِپ پوُجِ مناۄہُ سُک٘رِتُ تُلسیِ مالا ॥
رام نامُ جپِ بیڑا باںدھہُ دئِیا کرہُ دئِیالا ॥੧॥
کاہے کلرا سِنّچہُ جنمُ گۄاۄہُ ॥
کاچیِ ڈھہگِ دِۄال کاہے گچُ لاۄہُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کر ہرِہٹ مال ٹِنّڈ پروۄہُ تِسُ بھیِترِ منُ جوۄہُ ॥
انّم٘رِتُ سِنّچہُ بھرہُ کِیارے تءُ مالیِ کے ہوۄہُ ॥੨॥
کامُ ک٘رودھِ دُءِ کرہُ بسولے گوڈہُ دھرتیِ بھائیِ ॥
جِءُ گوڈہُ تِءُ تُم٘ہ٘ہ سُکھ پاۄہُ کِرتُ ن میٹِیا جائیِ ॥੩॥
بگُلے تے پھُنِ ہنّسُلا ہوۄےَ جے توُ کرہِ دئِیالا ॥
پ٘رنھۄتِ نانکُ داسنِ داسا دئِیا کرہُ دئِیالا ॥੪॥੧॥੯॥
لفظی معنی:
سالگرام۔ دھاریدار پتھر جیسے وشنو کی مورتی مانا جاتا ہے ۔ بپ ۔ب راہمن۔ سکرت۔ نیک کام۔ پاک اخلاق۔ مالا ۔ تسبیح ۔ بیڑا ۔ عارضی کشتی ۔ دیالا۔ مہربان ۔ رحمان الرحیم (1) کاہے کیوں۔ ۔ کلرا۔ کللہاٹھی ۔ زمین۔ سنچہو ۔ آبپاشی ۔ جنم گواوہو ۔ زندگی بیکار گنوار ہے ہو۔ ڈہگ ۔ گر جائیگی ۔ دوال ۔ دیوار ۔ گچ لاوہو ۔ کیوں لیبا پوچی ۔ پلستر کرتے ہو۔ 1) گر ۔ ہاتھ ۔ ہر ہٹ ۔ رہٹ ۔ مال ۔ میال ۔ ٹنڈوں کی مالا۔ پروہو ۔ تیار کرؤ۔ تس پھیستر ۔ اس میں ۔ من جو وہو ۔ دل جوڑو ۔ بیل کی مانند ۔ انمرت سنچہو ۔ آب حیات کی آبپاشی کرؤ۔ مالی ۔ پروردگار ۔ (2) بسوے ۔ رہنسے ۔ کھرپے ۔ گوڈہو۔ گڈائی ۔ تلفی تدین ۔ کرت۔ اعمال کیے ہوئے کام (3) پرنوت ۔ عرض گذارتا ہے ۔ داسن داسا۔ غلاموں کا غلام۔
ترجمہ:
اے برہمن تو تلسی کی مالا اور سالگرام کی پرستش کرکے اپنی ضمیر اور خدا کو خوش کرنا چاہتا ہے ۔ اسے نیک کام سمجھتا ہے ۔ الہٰی نام سچ حق وحقیقت کی کشتی تیار کرؤ اے رحما ن الرحیم رحمت فرما(1) اے برہمن کیوں کالر اٹھی زمین کی آبپاشی کر رہا ہے اور زندگی بیکار گنوا رہا ہے ۔ کچی مٹی کی دیوار آکر منہدم ہو جائیگی کیوں اسے پلستر کر رہا ہے ۔ (1)رہٹ تیار کرکے اس مین ٹنڈے لگاتا ہے اور بلوں سے رہٹ چلا کر زمین کی آبپاشی کرتا ہے اس طرح سے ہاتھوں خدمت کرنے کو رہت بنا اور ماہل میں کدمت کو ٹنڈیں بنا کر جوڑ اور اسے چلانے کے لئے اسکے آگے من کو لگا۔ آب خیات جس سے زندگی روحانی و اخلاقی طور پر اچھی ہو جاتی ہے آبپاشی کر اور اپنے اعضائے احساس ذہن و قلب کے کیارے اس آب حیات سے بھرے تب ہی اس پروردگار عالم کا محبوب ہوگا۔ (2) جس طرح کسان اپنی فصل سے رنبے کے ذریعے ندیں مراد فضول اگے ہوئے گھاس پھوس کو باہر نکالتا ہے ۔ فضل کے ہر پودے کی ساسنبھ سنبھال کرتا ہے اے انسان تو اپنے جسم سے جو تیری ایک زمین ہے کھیت ہے جیسے کدا نے بخشش کیا ہے اس سے بد اوصاف کو شہوت اور غصے کو دور رنبے بناکر نکالوں نکیوں اور اوصاف الہٰی کی کدمت کرؤ جیسے جیسے اپنے ذہن سے برائیوں کے ندینوں سے صاف کرؤ گے ۔ اس کے مطابق روحانی و ذہنی سکون حاصل کرؤ گے تیری یہ کسی ہوئی محنت ضائع نہ ہوگی اے انسان(3) اے خدا اگر تو کرم و عنایت فرمائے تو انسان بگلے مراد پاکھنڈی سے نہیں مراد پاک خدا رسیدہ انسان ہو سکتا ہے ۔ اے خدا تیرے غلاموں کا غلام نانک عرض گذارتا ہے کہ بگلے سے ہنس بنانے والا نام سچ حق و حقیقت کا سبق عنایت کر۔
بسنّتُ مہلا ੧ ہِنّڈول ॥
ساہُرڑیِ ۄتھُ سبھُ کِچھُ ساجھیِ پیۄکڑےَ دھن ۄکھے ॥
آپِ کُچجیِ دوسُ ن دیئوُ جانھا ناہیِ رکھے ॥੧॥
میرے ساہِبا ہءُ آپے بھرمِ بھُلانھیِ ॥
اکھر لِکھے سیئیِ گاۄا اۄر ن جانھا بانھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کڈھِ کسیِدا پہِرہِ چولیِ تاں تُم٘ہ٘ہ جانھہُ ناریِ ॥
جے گھرُ راکھہِ بُرا ن چاکھہِ ہوۄہِ کنّت پِیاریِ ॥੨॥
جے توُنّ پڑِیا پنّڈِتُ بیِنا دُءِ اکھر دُءِ ناۄا ॥
پ٘رنھۄتِ نانکُ ایکُ لنّگھاۓ جے کرِ سچِ سماۄاں ॥੩॥੨॥੧੦॥
لفظی معنی:
ساہرڑی وتھ ۔ خدا داد اشیا۔ ساجھی ۔ مشترکہ ۔ پیو کڑے دھن وکھے ۔ دنیاوی دولت علیحدہ علیحدہ ۔ تفرقات والی ۔ ہو آپے بھرم بھلانی ۔ خود گمراہ ہوں۔ اکھر لکھے سیئی گاو۔ جو میرے کیے اعمال کے تاثرات میرے ذہن میں موجود ہیں۔ اور دوسری ۔ بانی ۔ کلام ۔ نہ جانا ۔ سمجھ نہیں۔ رہاؤ۔ کدھ کشیدہ ۔ پہرے چولی ۔ نیکیوں اوصافوں کو سمجھ کر ان کے تصورات کو عمل میں لاکر علمی جاما پہنچاؤ ۔ تاں تم جانو ۔ جانہو ناری ۔ تبھی آپ مکمل کامل پاک انسان کہلانے کے حقدار ہوگے ۔ بے گھر راکھہو اور نہ چاکھہو۔ اگر نیکی دل میں بساؤ برائیوں کا لطف نہ لو۔ ہوویہہ کنت پیاری ۔ تو محبوب خدا ہو جاتا ہے(2) پنڈت ۔ عالم فاضل ۔ بینا ۔ دور اندیش ۔ دوئے اکھر ۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت ۔ دوئے نادا۔ دونوں ایک کشتی یا جہاز میں مراد اس دنیاوی زندگی کے خوفناک سمندر کو عبور کرنے کے لئے ۔ ایک لنگھائے جیکر سچ سماو۔ وحدا نام ہی اس دنیاوی زندگی کے سمدنر کو عبور کراتا ہے اگر کدا جو سچ ہے اس میں محو و مجذوب ہو جائے ۔
ترجمہ:
میرے کدا میں بھٹکن ، تشویش میں حقیقت سے گمراہ ہوں۔ جو میرے کیے ہوئے اعمال کے تاثرات میرے ذہن میں گندہ ہیں میں انکو ہی اپنے تصور اور عمل میں لا رہی ہوں میں دوسرا کوئی روحانی و اخلاقی منصوبہ بنانا نہیں جانتی ۔ رہاؤ۔ خداداد قادر قائنات سبھ کی مشترکہ ہے ۔ دنیاوی دولت ہر ایک کا علیحدہ علیحدہ تفرقات ہیں۔ میں کود حقیقت اور چال چلن سے نا واقف ہوں کسی( کو) پر الزام نہیں لگاتی مجھ اسکی سنبھال کی واقفیت نہیں (1) جو عورت کشید کاری کرکے چولی پہنتی وہی کامل عورت سمجھی جاتی ہے اس طرح سے جو انسان اچھے اوصاف سے اپنی اچھی دکھ اور تصویر بنا لیتا ہے جو انسان اپنی اخلاقی وروحانی زندگی کی حفاظت کرتا ہے بچاتا ہے اور بدیؤں برائیوں سے پرہیز کرتا ہے انکے لطفوں اور مزوں سے دور رہتا ہے وہ محبوب خدا ہو جاتا ہے (2) اے انسان اگر تو پڑھا لکھا عالم فاضل دور اندایش ہے تو سمجھ لے کہ الہٰی نام ہی انسانی زندگی کے لئے ایک کشتی ہے جو صرف دو لفظوں پر مشتمل ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ الہٰی نام سے زندگی کامیاب ہوتی ہے کہ میں ہمیشہ اسی میں سکون پاؤں ۔
بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੧॥
راجا بالکُ نگریِ کاچیِ دُسٹا نالِ پِیارو ॥
دُءِ مائیِ دُءِ باپا پڑیِئہِ پنّڈِت کرہُ بیِچارو ॥੧॥
سُیامیِ پنّڈِتا تُم٘ہ٘ہ دیہُ متیِ ॥
کِن بِدھِ پاۄءُ پ٘رانپتیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھیِترِ اگنِ بناسپتِ مئُلیِ ساگرُ پنّڈےَ پائِیا ॥
چنّدُ سوُرجُ دُءِ گھر ہیِ بھیِترِ ایَسا گِیانُ ن پائِیا ॥੨॥
رام رۄنّتا جانھیِئےَ اِک مائیِ بھوگُ کرےءِ ॥
تا کے لکھنھ جانھیِئہِ کھِما دھنُ سنّگ٘رہےءِ ॥੩॥
کہِیا سُنھہِ ن کھائِیا مانہِ تِن٘ہ٘ہا ہیِ سیتیِ ۄاسا ॥
پ٘رنھۄتِ نانکُ داسنِ داسا کھِنُ تولا کھِنُ ماسا ॥੪॥੩॥੧੧॥
لفظی معنی:
راجہ بالک ۔ من بچہ ہے ۔ نگری ۔ شہر ۔ مراد جسم۔ وسٹا ۔ بد قماش ۔ برے ۔ دومائی ۔ دو ماائیں۔ امیدیں اور خواہشات ۔ دوئ باپا۔ بعض وکیندا پڑھیہہ۔ بتاتے ہین۔ بیچار ہو۔ سوچو سمجھو (1) متی ۔ سمجھاؤ ۔ کن بدھ ۔ کس طریقے سے ۔ پران پتی ۔ زندگی کا مالک ۔ رہاؤ۔ بھیتراگن ۔ اندر آگ ہے ۔ بناسپت ۔ سبزہ زار۔ مولی ۔ ہر باول ہے پھولی ہوئی ہے ۔ ساگر ۔ مسندر ۔ پنڈے پائیا۔ اپنی حدود مین بندھا ہوا ہے ۔ سورج و چند ۔ گرمی ۔ سردی اس گھر ہی بھیستر۔ اس دل میں ہی ۔ گیان ۔ سمجھ (2) رام رونتا جانیئے ۔ خدا پرست اسے سمجھو ۔ اک مائی بھوگ کرے ۔ جو سرمایہ نا دولت کو تصرف میں لائے خرچے اور کھائے ۔ لکھن ۔ لچھن ۔ نشانی ۔ کھما ۔ برداشت و معاف کرنا ۔ سنگر یہے ۔ اکھٹا کرے ۔ (3) تنہا ۔ ان کے ساتھ ۔ واسا۔ رہائش ۔ کھن ۔ تھوڑی دیر ۔ تولہ ۔ مراد زیاد کھن ماشہ تھوڑے وقفے بعد کم ۔
ترجمہ:
اے میرے آقا پنڈت جی سمجھاؤ کس طریقے سے الہٰی ملاپ حاصل ہو ۔ رہاؤ۔ اے پنڈت من انجان اور نا واقف ہے ۔ جسم خام ہے ۔ بدیوں اور برائیوں سے محبت آسا وتر شنا مراد امیدیں اور خواہشات دوماتا ئیں ہیں۔ بعض وکینہ دوباپ ہیں مراد دل میں یا ذہن میں ایسے تاثرات ہیں۔ بیچاروں ۔ سوچو(1) گو شجرو سبزہ ۔ زاروں کے اندر آگ موجود اسکے باوجود پھلتے پھولتے ہیں۔ ساگر ایک ھد کے اندر بانداھ ہوا ہے ساگر الہٰی سکون اور تپش دونوں دل اور زہن میں موجود ہیں۔ برائیوں کی آگ اور جوانی کی لہریں اُٹھ رہی ہیں اس لئے ایسا سبق دو جس سے اسے روکا جا سکے(2) خدا پرست کہلانے کا وہی حقدار ہے جو ایک ماں جہالت اور لاعلمی کو ختم کردے ۔ اسکی نشانی ہے کہ برداشت کا مادہ پیدا کرے روحانی و اخلاقی دولت جمع کرے (2) غلاموں کا غلام نانک عرض گذارتا ہے کہ انسانی من کی صحبت و قربت ان سے جو سبق لیتے ہی نہیں سنتے اور بدکاریوں سے سیر ہوتے نہیںکبھی کم ہو جاتے ہیں کبھی بیش ۔
بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੧॥
ساچا سہُ گُروُ سُکھداتا ہرِ میلے بھُکھ گۄاۓ ॥
کرِ کِرپا ہرِ بھگتِ د٘رِڑاۓ اندِنُ ہرِ گُنھ گاۓ ॥੧॥
مت بھوُلہِ رے من چیتِ ہریِ ॥
بِنُ گُر مُکتِ ناہیِ ت٘رےَ لوئیِ گُرمُکھِ پائیِئےَ نامُ ہریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بِنُ بھگتیِ نہیِ ستِگُرُ پائیِئےَ بِنُ بھاگا نہیِ بھگتِ ہریِ ॥
بِنُ بھاگا ستسنّگُ ن پائیِئےَ کرمِ مِلےَ ہرِ نامُ ہریِ ॥੨॥
گھٹِ گھٹِ گُپتُ اُپاۓ ۄیکھےَ پرگٹُ گُرمُکھِ سنّت جنا ॥
ہرِ ہرِ کرہِ سُ ہرِ رنّگِ بھیِنے ہرِ جلُ انّم٘رِت نامُ منا ॥੩॥
جِن کءُ تکھتِ مِلےَ ۄڈِیائیِ گُرمُکھِ سے پردھان کیِۓ ॥
پارسُ بھیٹِ بھۓ سے پارس نانک ہرِ گُر سنّگِ تھیِۓ ॥੪॥੪॥੧੨॥
لفظی معنی:
ساچا سوہو۔ سچا شاہوکار۔ سکھداتا۔ سکھ دینے والا۔ ہر میلے ۔ الہٰی ملاپ کراتا ہے ۔ ہر بھگت ۔ الہٰی لاپ کے لئے کشش وی قین و ایمان۔ مت بھولہو۔ گمراہ نہ ہو ۔ چیت ہری ۔ کدا کو یاد کرہو۔ بن گر۔ بغیر مرشد۔ ستگر سچا مرشد خدا۔ مکت۔ نجات۔ آزادی ۔ ترے لوئی ۔ تینوں عالموں کے لوگوں میں ۔ بھاگا ۔ تقدیر و مقدر ۔ گور مکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ نام ہری ۔ الہٰی نام ۔رہاؤ۔ ست سنگ۔ سچے ساتھی ۔ صحبت و قربت پار سائیاں ۔ کرم ۔ بکشش ۔ شفقت و عنائیت (2) گپت ۔ پوشیدہ پرگٹ۔ روشن ۔ ظاہر۔ سنت ۔ جنہیں یاد رہتا ہے ہر لقمہ ہر سانسن ۔ ہر نا مامن سنت۔ الہٰی نام ست ۔ سچ ۔ حق و حقیقت دل میں بستا ہے ۔ ہر رنگ بھینے الہٰی پیاس سے متاثر۔ ہر جل انمرت نام منا۔ آب حیات جس سے انسان کی زندگی روحانی و اخلاقی طور پر پاک ہو جاتے ہیں الہٰی نام انکے دل میں بس جاتا ہے (3) جنکے دل میں مندرجہ بالا اوصاف ذہن نشین ہو جاتے ہیں بلند عظمت پاتے ہیں وہ مرید مرشد اور مقبول عامل ہو جات ہیں۔ اے نانک وہ ہمیشہ کے لئے خدا و مرشد کے ساتھی ہو جاتے ہیں۔
بسنّتُ مہلا ੩ گھرُ ੧ دُتُکے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ماہا رُتیِ مہِ سد بسنّتُ ॥
جِتُ ہرِیا سبھُ جیِء جنّتُ ॥
کِیا ہءُ آکھا کِرم جنّتُ ॥
تیرا کِنےَ ن پائِیا آدِ انّتُ ॥੧॥
تےَ ساہِب کیِ کرہِ سیۄ ॥
پرم سُکھ پاۄہِ آتم دیۄ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرمُ ہوۄےَ تاں سیۄا کرےَ ॥
گُر پرسادیِ جیِۄت مرےَ ॥
اندِنُ ساچُ نامُ اُچرےَ ॥
اِن بِدھِ پ٘رانھیِ دُترُ ترےَ ॥੨॥
بِکھُ انّم٘رِتُ کرتارِ اُپاۓ ॥
سنّسار بِرکھ کءُ دُءِ پھل لاۓ ॥
آپے کرتا کرے کراۓ ॥
جو تِسُ بھاۄےَ تِسےَ کھۄاۓ ॥੩॥
نانک جِس نو ندرِ کرےءِ ॥
انّم٘رِت نامُ آپے دےءِ ॥
بِکھِیا کیِ باسنا منہِ کرےءِ ॥
اپنھا بھانھا آپِ کرےءِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
ماہا۔ ہر مہینے ۔ رتی ۔ ہر موسم میں ۔ سدبست ۔ ہمیشہ ۔ ہر یاول ۔ کوشیان۔ جت ہریا۔ جس سے ہر یاول چہچہاوٹ ۔ سبھ جیئہ جنت ۔ ساری مخلوقات ۔ کرم جنت ۔ ننتھا کیڑا۔ آوانت ۔ آو ۔ اولین حالت اور آخرت و انجام(1) سیو ۔ کدتم ۔ آٹماویو ۔ روحانی فرشتہ ۔ خدا۔ پرم سکھ ۔ بھاری سکھ ۔ رہاؤ ۔ رکم ۔ بخشش ۔ ناں ۔ تب ۔ گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ جیوت مرے ۔ دوران حیات غرور تکبر گھمنڈ مٹائے ۔ اندن ۔ ہر روز ۔ ساچ نام۔ صدیوی سچا نام سچ۔ حق و حقیقت ۔ اُچرے ۔ کہے بیان کرئے ۔ ان بدھ ۔ اس طریقے سے وتر۔ دشوار گذار(2) کرتار۔ کارساز ۔ کرنیوالا۔ دکھ ۔ زہر ۔ انمرت۔ آب حیات ۔ جو زندگی کو جاویداں بناتا ہے ۔ اُپائے ۔ پیدا کئے ۔ سنسار ۔ برکھ ۔ دنیاوی شجر۔ کرے کرائے ۔ کرتا اور کرواتا ہے ۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ منظور یادرکار ہے ۔ تسے کھلائے ۔ کھلاتا ہے ۔ ندر ۔ نگاہ شفقت ۔ لکھیائی باسنا۔ دنیاوی دولت کا لالچ ۔ بھانا۔ رضا ۔ چاہت
ترجمہ:
اے خدا جو تیری خدمت کرتے ہیں وہ بھاری روحانی سکون پاتے ہیں ۔ رہاؤ۔ ہر مہینے ہر موسم میں ہمیشہ بسنت کی طرح خوشیاں اور کھیڑیاں والا ہے اے خدا تیری ہی کرم و عنایت سے ساری مخلوقات میں ہر یاول ہے ۔ میں ایک معمولی جاندار کیا کہا سکتا ہوں کسی کو بھی تیری اول و آخر کا پتہ نہیں(1) جب تیری بخشش و عنائیت ہوتی ہے تو انسان خدمت کرتا ہے ۔ رحمت مرشد سے دنیاداری کرتے ہوئے بدیوں اور برائیوں سے بچا رہتا ہے ۔ ہر روز الہٰی نام ست ۔ سچ حق و حقیت بیان کرتا ہے ۔ اس طریقے سے انسان اپنی زندگی کی منزل طے کامیابی سے کر لیتا ہے (2) خدا نے زہر اور آب حیات دونوں پیدا کیے ہیں۔ اور دنیاوی شجر کو دو پھل لگائے ہیں۔ خدا خود ہی کرتا ہے اور کراتا بھی ہے ۔ جسے چاہتا ہے اسے کھلاتا ہے ۔ اے نانک جس پر اسکی نگاہ شفقت ہے اسے الہٰی نام جو آب حیات ہے بخشتا ہے زہریلی دنیاوی دولت سے منع کرتا ہے خدا پانی رضا کرتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
راتے ساچِ ہرِ نامِ نِہالا ॥
دئِیا کرہُ پ٘ربھ دیِن دئِیالا ॥
تِسُ بِنُ اۄرُ نہیِ مےَ کوءِ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ راکھےَ سوءِ ॥੧॥
گُر گوپال میرےَ منِ بھاۓ ॥
رہِ ن سکءُ درسن دیکھے بِنُ سہجِ مِلءُ گُرُ میلِ مِلاۓ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِہُ منُ لوبھیِ لوبھِ لُبھانا ॥
رام بِسارِ بہُرِ پچھُتانا ॥
بِچھُرت مِلاءِ گُر سیۄ راںگے ॥
ہرِ نامُ دیِئو مستکِ ۄڈبھاگے ॥੨॥
پئُنھ پانھیِ کیِ اِہ دیہ سریِرا ॥
ہئُمےَ روگُ کٹھِن تنِ پیِرا ॥
گُرمُکھِ رام نام داروُ گُنھ گائِیا ॥
کرِ کِرپا گُرِ روگُ گۄائِیا ॥੩॥
چارِ ندیِیا اگنیِ تنِ چارے ॥
ت٘رِسنا جلت جلے اہنّکارے ॥
گُرِ راکھے ۄڈبھاگیِ تارے ॥
جن نانک اُرِ ہرِ انّم٘رِتُ دھارے ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
راتے ۔ محو و مجذوب پیار میں ملوث یا متاثر ۔ سچ ہر نام الہٰی نام جو سچ ہے ۔ صدیوی ہے ۔ نہالا۔ خوشباش ۔ خوشدل ۔ دین دیالا۔ غریب پرور۔ اور ۔ دوسرا۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ راکھے ۔ حفاظت کرتا ہے ۔ بچاتا ہے ۔ سوئے ۔ وہی (1) بھائے ۔ پیارا۔ درسن ویکھے ۔ دیدار کے ۔ سہج ملؤ۔ پر سکون ملؤ ۔ گرمیل ملائے ۔ مرشد ملاپ کراتا ہے ۔ رہاؤ ۔ لوبھی ۔ لالچی ۔ لوبھ لبھانا ۔ لالچ میں محبوس ۔ رام بسار ۔ خدا کو بھلا کر ۔ گر سیو رانگے ۔ خدمت مرشد کی محبت سے ۔ مستک وڑبھاگے ۔ جنکی پیشانی پر بلند قسمت تحریر ہے ۔ (2) کھٹن ۔ سکت۔ تن پیرا۔ جسمانی درد۔ گور مکھ رام نام ۔ گن گائیا۔ مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام کی حمدو ثناہ ایک دوائی ہے ۔ روگ گوائیا۔ بیماری مٹائی (3) چار ندیاں۔ ہنس ۔ ہنسا ۔ تشدد۔ ظلم ۔ ہیت ۔ محبت۔ لوبھ ۔ لالچ۔ کوپ۔ غصہ آگ کی ندیاں ہیں۔ ترشنا۔ خواہش کی پیار ۔ اہنکارے ۔ غرور اور تکبر۔ گرراے ۔ مرشد بچاتا ہے ۔ تارے ۔ کامیاب بناتا ہے ۔ ار ہر ۔ ہر دل میں خدا۔ انمرت دھارے ۔آب حیات نام بسائے ۔
ترجمہ:
خدا سے مجھ محبت ہے ۔ اسکے دیدار کے بغیر جینا محال ہے ۔ روحانی سکون میں مرشد میرا ملاپ کراتا ہے ۔ صدیوی سچے الہٰی نا م میں محو مجذوب ہونسے خوشی حاصل ہوتی ہے ۔ اے غریب پرور رحمان الرحیم کرم و عنایت ک فرماؤ۔ تیرے بغیر میرا کوئی نہیں۔ جس طرح سے رضا ہے اسکی اسی طرح بچاتا ہے ۔ (1) یہ دل لالچ میں گرفتار رہتا ہے ۔ خدا کو بھلا کر پچھتاتا ہے ۔ جنہیں خدمت مرشد سے پریم ہے ۔ بچھڑوں کو بھی ملا دیتا ہے ۔ جس کی پیشانی پر اسکی بلند قسمت تحریر ہے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت دیتا ہے ۔ (2)یہ جسم ہوا اور پانی پر مشتمل ہے ۔ خودی کی بیماری کا درد اس جسم کو ہے مرشد کے وسیلے سے الہٰی کی حمدو ثناہ ایک دوائی ہے ۔ مرشد اپنی کرم وعنائیت سے یہ بیماری مٹا دیتا ہے ۔(3) اس جسم میں آگ کی چاندیاں بہہ رہی ہیں۔ ہنا ۔ ظلم و تشدو محبت دنیاوی ۔ لالچ اور غصہ ۔ وہ خواہشات اور غرور کی آگ میں جلتا رہتا ہے ۔ ان بلند قسمت کو مرشد کامیاب بناتا ہے ۔ خادم نانک آب حیات خدا دل میں بساتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
ہرِ سیۄے سو ہرِ کا لوگُ ॥
ساچُ سہجُ کدے ن ہوۄےَ سوگُ ॥
منمُکھ مُۓ ناہیِ ہرِ من ماہِ ॥
مرِ مرِ جنّمہِ بھیِ مرِ جاہِ ॥੧॥
سے جن جیِۄے جِن ہرِ من ماہِ ॥
ساچُ سم٘ہ٘ہالہِ ساچِ سماہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ ن سیۄہِ تے ہرِ تے دوُرِ ॥
دِسنّترُ بھۄہِ سِرِ پاۄہِ دھوُرِ ॥
ہرِ آپے جن لیِۓ لاءِ ॥
تِن سدا سُکھُ ہےَ تِلُ ن تماءِ ॥੨॥
ندرِ کرے چوُکےَ ابھِمانُ ॥
ساچیِ درگہ پاۄےَ مانُ ॥
ہرِ جیِءُ ۄیکھےَ سد ہجوُرِ ॥
گُر کےَ سبدِ رہِیا بھرپوُرِ ॥੩॥
جیِء جنّت کیِ کرے پ٘رتِپال ॥
گُر پرسادیِ سد سم٘ہ٘ہال ॥
درِ ساچےَ پتِ سِءُ گھرِ جاءِ ॥
نانک نامِ ۄڈائیِ پاءِ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
ہر سیوے ۔ جو خدمت خدا کرتے ہیں ۔ ہو کے ۔ لوگ ۔ وہ عابد خا ہے ۔ ساچ سہج۔ سچا روحانی و ذہنی سکون ۔ سوگ۔ غمی ۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ مرمر جمیہہ۔ تناسخ اور آواگون میں پڑا رہتا ہے ۔(1) سے جن جیوے ۔ زندگی اسی کی ہے ۔ ساچ سمالیے ۔ جو خدا بساتے ہیں۔ ساچ سماہے ۔ خدا میں محو و مجذوب رہتے ہیں ۔ رہاؤ۔ وسنتر بھویہہ ۔ دیس بدیس پھرتا ہے ۔ دہور ۔ خان ۔ تل نہ طمائے ۔ رتی بھر لالچ نہیں۔(2) ندر۔ نظر عنایت و شفقت ۔ چکوے ابھیمان ۔ غرور مٹاتا ہے ۔ ساچی درگاہ ۔ بارگاہ حقیقت۔ مان ۔ عزت ۔ وقار ۔ ہر جیؤ۔ خدا کو۔ دیکھے ۔ دیکھتا ہے ۔ سدا حضور۔ ہمیشہ حضور ۔ ناظر۔ بھر پور۔ بستا ہوا۔ پرتپال ۔ پرورش۔ گرپر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ در ساچے ۔ کدا کے در پر ۔ پس سیؤ ۔ باعزت ۔ نام وڈائی پائے ۔ ناموری اور عظمت
ترجمہ:
زندگی ان ہی کی ہے جن کے دل میں خدا بستا ہے پاکیزگی بساتے پاکیزگی میں محو و مجذوب رہتے ہیں۔ رہاؤ۔ خدمت خدا جو کرتے ہں بندگان خدا ہو جاتے ہیں۔ وہ پاکیزہ روحانی سکون پاتے ہیں۔ کبھی غمی و تشویش در پیش آتی نہیں۔ مرید ان من کے دل میں خدا بستا نہیں تناسخ و آواگون میں پڑتے ہیں روحانی و اخلاقی موت مرتے ہیں۔(1) جو بندگی نہیں کرتے خدا سے دوری رکھتے ہیں۔ دیس بدیس پھرتے ہیں سر میں خاک پڑتی ہے ۔ مراد ذلیل وخوار وہتے ہیں۔ خدا اپنے خادموں کو اپنا دامن دیتا ہے انہیں ہمیشہ آرام ملتا ذرا سا بھی لالچ نہیں ہوتا۔ (2) جس پر خدا کی نظر عنائیت و شفقت ہوتی ہے اسکا غرور و تکبر مٹاتا ہے وہ خدا کےد ر بار میں عزت و وقار پاتا ہے ۔ کلام مرشد کے وسیلے سے اسے حاضر ناظر سمجھتا ہے اور ہر جگہ اسے بستا سمجھتا ہے (3) خداساری مخلوقات کی پرورش کرتا ہے ۔ رحمت مرشد سے یاد کر۔ تاکہ با عزت خدا کے گھر جائے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام است۔ سچ و حقیقت قدر و منزلت حاصل ہوتی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
انّترِ پوُجا من تے ہوءِ ॥
ایکو ۄیکھےَ ائُرُ ن کوءِ ॥
دوُجےَ لوکیِ بہُتُ دُکھُ پائِیا ॥
ستِگُرِ میَنو ایکُ دِکھائِیا ॥੧॥
میرا پ٘ربھُ مئُلِیا سد بسنّتُ ॥
اِہُ منُ مئُلِیا گاءِ گُنھ گوبِنّد ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر پوُچھہُ تُم٘ہ٘ہ کرہُ بیِچارُ ॥
تاں پ٘ربھ ساچے لگےَ پِیارُ ॥
آپُ چھوڈِ ہوہِ داست بھاءِ ॥
تءُ جگجیِۄنُ ۄسےَ منِ آءِ ॥੨॥
بھگتِ کرے سد ۄیکھےَ ہجوُرِ ॥
میرا پ٘ربھُ سد رہِیا بھرپوُرِ ॥
اِسُ بھگتیِ کا کوئیِ جانھےَ بھیءُ ॥
سبھُ میرا پ٘ربھُ آتم دیءُ ॥੩॥
آپے ستِگُرُ میلِ مِلاۓ ॥
جگجیِۄن سِءُ آپِ چِتُ لاۓ ॥
منُ تنُ ہرِیا سہجِ سُبھاۓ ॥
نانک نامِ رہے لِۄ لاۓ ॥੪॥੪॥
لفطی معنی:
انتر پوجا۔ دلی پرستش ۔ عبادت و بندگی۔ یکے ویکھے ۔ واحد کدا پر ایمان لائے ۔ دوجے ۔ دوسرے خدا کے علاوہ۔ دکھائیا ۔ دیدار کرائیا (1) آپ ۔ خودی ۔ داست ۔ خدمتگاری ۔ مولیا۔ کھلا۔ خوش ہوا ۔ سد یسنت۔ ہمیشہ کھڑا۔ گن گو بند۔ الہٰی حمد وثناہ ۔ رہاؤ۔ بیچار ۔ سوچو سمجھو خیال کرؤ۔ تاں ۔ تب پربھ ساچے ۔ سچے صدیوی خدا سے ۔ آپ ۔ کودی ۔ داست بھائے ۔ خدمتگارانہ پیار یا چاہت۔ جگیجون ۔ زندگئے عالم۔ عالم کو زندگی بخشنے والا (2) سہج سبھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ حضور ۔ حاضر ناظر۔ بھیؤ۔ بھید۔ راز۔ آتم دیؤ۔ روحانی فرشتہ ۔ مرادخدا(3) چت لائے ۔ دل لگائے ۔ مراد محبت کرے ۔ من تن ہریا۔ دل و جان میں تروتازگی ۔ لولائے ۔ لگن ۔ دھیان ۔ توجہی ۔
ترجمہ:
جب خدا ہر مہربان تو ہمیشہ ہر وقت بہار جب دل میں ہو بہار تو کرؤ حمدو ثناہ تو کھلے گا من ۔ رہاؤ۔ باطنی پرستش دل سے ہوتی ہے جب صرف کدا بستا ہو دل میں دوسرے کا خیال تک نہ ہو۔ دوئی دوئیت اور دوسرے نظریے سے عذاب آتا ہے ۔ سچے مرشد نے واحد اور وحدت کا نظریہ اور راہ دکھائیا ہے ۔ (1) رشد سے سبق لو سوچو سمجھو تبھی خدا سے محبت ہوگی۔ خودی چھوڑ کر خدمت چاہو۔ خدمتگاری اپناؤ تب ہی خدا دل میں بسے گا۔ (2) بندگی اور عبادت لیجئے اور خدا کو حاضر ناظر اور ساتھ سمجہو۔ خدا ہر جاتی ہے ہر جگہ بستا ہے ۔ جس نے اسکی یا دو ریاض عبادت و خدمت کے راز کو سمجھ لیا۔ سارے اسکے اور خدا اسکا ہے (3) ۔ سچے مرشد سے خود ہی ملاپ کراتا ہے ۔ خود ہی خدا سے محبت کراتا ہے ۔ اس سے قدرتی طور پر دل و جان میں ترو تازگی آتی ہے ۔ انسان زندگی کا مقصد و منزل پاتا ہے اور خدا کے در پر عزت پاتا ہے ۔ اے نانک نام سے عظمت اور ناموری پائی جاتی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
بھگتِ ۄچھلُ ہرِ ۄسےَ منِ آءِ ॥
گُر کِرپا تے سہج سُبھاءِ ॥
بھگتِ کرے ۄِچہُ آپُ کھوءِ ॥
تد ہیِ ساچِ مِلاۄا ہوءِ ॥੧॥
بھگت سوہہِ سدا ہرِ پ٘ربھ دُیارِ ॥
گُر کےَ ہیتِ ساچےَ پ٘ریم پِیارِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھگتِ کرے سو جنُ نِرملُ ہوءِ ॥
گُر سبدیِ ۄِچہُ ہئُمےَ کھوءِ ॥
ہرِ جیِءُ آپِ ۄسےَ منِ آءِ ॥
سدا ساںتِ سُکھِ سہجِ سماءِ ॥੨॥
ساچِ رتے تِن سد بسنّت ॥
منُ تنُ ہرِیا رۄِ گُنھ گُۄِنّد ॥
بِنُ ناۄےَ سوُکا سنّسارُ ॥
اگنِ ت٘رِسنا جلےَ ۄارو ۄار ॥੩॥
سوئیِ کرے جِ ہرِ جیِءُ بھاۄےَ ॥
سدا سُکھُ سریِرِ بھانھےَ چِتُ لاۄےَ ॥
اپنھا پ٘ربھُ سیۄے سہجِ سُبھاءِ ॥
نانک نامُ ۄسےَ منِ آءِ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
بھگت وچل ۔ بھگتی کو پیار کونیولا۔ سہج سبھائے ۔ روحانی و ذہنی سکون کی محبت میں۔ آپ کھوئے ۔ خود پسندی مٹائے ۔ ساچ ۔ صدیوی سہچ۔ خدا ۔حقیقت (1) بھگت ۔ محبوب خدا۔ سوبھ ۔ سوہے ۔ اچھے لگتے ہیں۔ دوآر۔ دروازے پر ۔ نرمل۔ پاک اخلاق۔ سانت ۔ سکون۔ سکھ ۔ آرام وآسائش سہج سمائے ۔ روھانی وذہنی سکون پاتا ہے ۔(2) ساچ رنے جو حقیقت اور خدا میں محو و مجذوب رہتے ہیں ۔ تن سد یسنت ۔ انہیں ہمیشہ بہار ہے ۔ من تن ہر یا۔ دل و جان میں ترو تازگی ۔ روگن گوبند۔ الہٰی اوصاف میں محو و مجذوب ۔ بن ناوے سوکا سنسار۔ الہٰی نام سچ ۔ حق و حقیقت پر دنیا پز مردہ مرجاھئی ہوئی غمگین معلوم ہوتی ہے ۔ خواہشات کی آگ بار بار بھڑکتی ہے ۔(3) خدا جو چاہتا ہے جسی اسکی رضا ہے کرتا ہے ۔ اگر اسکی رضا میں راضی رہے تو ہمیشہ آرام ملتا ہے ۔ جو خدمت کدا روحانی و ذہنی سکون میں کرتا ہے اے نانک ۔ اس کے دل میں الہٰی نام ست و حققیت بستی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
مائِیا موہُ سبدِ جلاۓ ॥
منُ تنُ ہرِیا ستِگُر بھاۓ ॥
سپھلِئوُُ بِرکھُ ہرِ کےَ دُیارِ ॥
ساچیِ بانھیِ نام پِیارِ ॥੧॥
اے من ہرِیا سہج سُبھاءِ ॥
سچ پھلُ لاگےَ ستِگُر بھاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
آپے نیڑےَ آپے دوُرِ ॥
گُر کےَ سبدِ ۄیکھےَ سد ہجوُرِ ॥
چھاۄ گھنھیِ پھوُلیِ بنراءِ ॥
گُرمُکھِ بِگسےَ سہجِ سُبھاءِ ॥੨॥
اندِنُ کیِرتنُ کرہِ دِن راتِ ॥
ستِگُرِ گۄائیِ ۄِچہُ جوُٹھِ بھراںتِ ॥
پرپنّچ ۄیکھِ رہِیا ۄِسمادُ ॥
گُرمُکھِ پائیِئےَ نام پ٘رسادُ ॥੩॥
آپے کرتا سبھِ رس بھوگ ॥
جو کِچھُ کرے سوئیِ پرُ ہوگ ॥
ۄڈا داتا تِلُ ن تماءِ ॥
نانک مِلیِئےَ سبدُ کماءِ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
مائیا۔ موہ۔ دنیاوی دولت کی محبت ۔ ہریا۔ ترو تازہ۔ ستگر وبھائے ۔ سچے مرشد کی محبت میں۔ سچھلؤ ۔ برآور ۔ پھلدار ۔ برکھ ۔ شجر ۔ درخت ۔ ساچی بانی ۔ صدیوی کلام نام پیار۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے محبت ۔ سہج سبھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ سچ پھل ۔ حقیقی نتیجہ ۔رہاؤ۔ بزائے ۔ جنگل اور سبزہ زار۔ وگسے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ (2) اندن۔ ہر روز ۔ کرتن ۔ صفت صلاح۔ جوٹھ پھرانت ۔ بھٹکن کی ناپاکیزگی ۔ پرینچ ۔ کرشمہ ۔ بسماد ۔ حیران۔ گور مکھ ۔ مرشد کے ذریعے۔ نام پر ساد۔ الہٰی نام کی رحمت یا کھانا (3) رس بھوگ۔ لطف یا مزہ لیتا ہے ۔ ہوگ ہوگا۔ ۔ طمعائے ۔ طمع ۔ لالچ۔ تل۔ تل ۔ جتنا ۔ مراد ذرہ بھر ۔ سبد کمائے ۔ کلام و سبق پر عمل پیرا ہوکر ۔
ترجمہ:
روحانی و ذہنی سکون سے دل ترو تازہ اور ہرا بھرا ہو جاتا ہے ۔ سچ ور حقیقت کا پھل یا نتیجہ برآمد ہوتا ہے الہٰی نام سچ و حقیقت ۔ رہاؤ۔ کلام یا سبق مرشد سے دنیاوی دولت کی محبت مٹ جاتی ہے ۔ دل و دماغ ترو تازہ اور ہرا بھرا ہو جاتا ہے مرشد کے پیار سے ۔ خدا کے در پر اسے کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔ سچے صدیوی کلام اور الہٰی نام سچ و حقیقت کی برکت و رحمت سے (1) خدا خود ہی ساتھ بھی ہے اور دور بھی مگر کلام مرشد سے حاضر ناظر معلوم ہوتا ہے ۔ اسکا بھاری سایہ ہے اور سبزہ زار ہرا بھرا ہو جاتاہے مرشد کے وسیلے سے روحانی و ذہنی سکون اور خوشی نصیب ہوتی ہے ۔(2) جو روز و شب الہٰی حمد و ثناہ کرتا ہے سچا مرشد اسکی نا پاکیزگی اور بھٹکن مٹا ہے ۔ اسکے کرشمے دیکھ انسان حیران رہ جاتا ہے ۔ مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام اور رحمت کدا نصیب ہوتی ہے کھانے کے طور پر (3) کارساز کرتار سب کا لطف اُٹھاتا ہے ۔ جو کچھ کرتا ہے وہی ہوتا ہے ۔ وہ بھاری سخی ہے مگر اسے زراہ سابھی لالچ نہیں۔ اے نانک اسکا وصل و ملاپ سبد پر عملدر آمد سے ہوتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
پوُرےَ بھاگِ سچُ کار کماۄےَ ॥
ایکو چیتےَ پھِرِ جونِ ن آۄےَ ॥
سپھل جنمُ اِسُ جگ مہِ آئِیا ॥
ساچِ نامِ سہجِ سمائِیا ॥੧॥
گُرمُکھِ کار کرہُ لِۄ لاءِ ॥
ہرِ نامُ سیۄہُ ۄِچہُ آپُ گۄاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تِسُ جن کیِ ہےَ ساچیِ بانھیِ ॥
گُر کےَ سبدِ جگ ماہِ سمانھیِ ॥
چہُ جُگ پسریِ ساچیِ سوءِ ॥
نامِ رتا جنُ پرگٹُ ہوءِ ॥੨॥
اِکِ ساچےَ سبدِ رہےَ لِۄ لاءِ ॥
سے جن ساچے ساچےَ بھاءِ ॥
ساچُ دھِیائِنِ دیکھِ ہجوُرِ ॥
سنّت جنا کیِ پگ پنّکج دھوُرِ ॥੩॥
ایکو کرتا اۄرُ ن کوءِ ॥
گُر سبدیِ میلاۄا ہوءِ ॥
جِنِ سچُ سیۄِیا تِنِ رسُ پائِیا ॥
نانک سہجے نامِ سمائِیا ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
ایکو چیتے ۔ یاد کرئے ۔ جون ۔ جنم ۔ ساچ نام ۔ سچے نام جو صدیوی ہے ۔ سہج سمائیا ۔ پر سکون ہوا۔(1) گور مکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ کار ۔ کام ۔ کماوہو۔ عمل کرو۔ بولائے ۔ دلچسپی سے ۔ آپ گوائے ۔ خدو پسندی ختم کرکے ۔ رہاؤ۔ جن ۔ خدمتگار ۔ ساچی بانی ۔ صیوی کلام ۔ جگ میہہ سمانی ۔ دنیا میں بسی ہوئی ۔ یسری ۔ پھیلی ہوئی ۔ سوئے ۔ شہرت۔ پرگٹ۔ ظاہر ۔(2) ساچے سبد۔ الہٰی کلام ۔ یو ۔ لگن ۔ دلچسپی ۔ ساچے ۔ سچے ۔ پاک۔ ساچے بھائے ۔ جو سچے پاک خدا کے محبوب ہیں۔ ساچ دھیان۔ مکمل توجہ کے ساتھ ۔ حضور ۔ حاضر ناظر۔ ساتھ ۔ پگ پنکج دہور ۔ پائے پاک کی دہول(3) ایکو کرتا ۔ خدا وداحد ہے ۔ اور نہ کوئے ۔ نہیں کوئی ثانی اسکا۔ میلاوا۔ ملانے والا۔ سچ سیویا۔ خدا وحقیت کی خدمت کی ۔ رس پائیا۔ لطف لیا۔ سہجے ۔ آسانی سے ۔ قدرتی طور پر ۔ نام سمائیا ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت میں محو و مجذوب ہوا۔
ترجمہ:
مرید مرشد کے وسیلے سے دلچسی سے کام کرؤ اور خودی مٹا کر الہٰی نام سچ وحقیقت کی خدمت کرو مراد اسکے مطابق کام کرؤ ۔ رہاؤ۔ بلند قسمت سے جو حقیقت و آصلیت کے مطابق کام کرتا ہے اور جو واحدا خدا کو یاد رکھتا ہے اور کرتا ہے وہ تناسخ یا آواگون میں نہیں آتا۔ اسکا اس عالم میں پیدا ہنا کامیاب زندگی بنانا ہے ۔ وہ سچے نام سچ و حقیقت اور روحانی و ذہنی سکون میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔(1) اس خدمتگار خدا کا کلام ہمیشہ سچا ہوتا ہے ۔ جو ہمیشہ کلام مرشد میں دلچسپی رکھا ہے اور محو و مجذوب رہتا ہے ۔ اسے ہر زمانے میں پاک اور سچی شہرت حاصل ہوتی ہے ۔ الہٰی نام کے پیار سے خادم خدا شہرت پاتا ہے ۔(2) ایک کو سچے کلام سے دلچپسی اور محبت ہے مگر سچے پاک خدا کے جو محبوب ہیں وہی پاک خدمتگار ہیں۔ جو خد امیں دھیان لگاتے ہیں اسے حاضر ۔ حضور یا حاضر ناظر سمجھتے ہیں۔ اور اپنے آپ کو محبوبان خدا کے قدموں کی دہول ہو جاتے ہیں۔ (3) خدا واحد ہے نہیں کوئی دنیا میں ثانی اسکا کلام مرشد سے اسکا وصل و ملاپ نصیب ہوتا ہے ۔ جس نے کی خدمت کدا کی لطف اسکا اُٹھائیا اس نے اے نانک وہ آسانی سے نام میں محو ہوا۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
بھگتِ کرہِ جن دیکھِ ہجوُرِ ॥
سنّت جنا کیِ پگ پنّکج دھوُرِ ॥
ہرِ سیتیِ سد رہہِ لِۄ لاءِ ॥
پوُرےَ ستِگُرِ دیِیا بُجھاءِ ॥੧॥
داسا کا داسُ ۄِرلا کوئیِ ہوءِ ॥
اوُتم پدۄیِ پاۄےَ سوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ایکو سیۄہُ اۄرُ ن کوءِ ॥
جِتُ سیۄِئےَ سدا سُکھُ ہوءِ ॥
نا اوہُ مرےَ ن آۄےَ جاءِ ॥
تِسُ بِنُ اۄرُ سیۄیِ کِءُ ماءِ ॥੨॥
سے جن ساچے جِنیِ ساچُ پچھانھِیا ॥
آپُ مارِ سہجے نامِ سمانھِیا ॥
گُرمُکھِ نامُ پراپتِ ہوءِ ॥
منُ نِرملُ نِرمل سچُ سوءِ ॥੩॥
جِنِ گِیانُ کیِیا تِسُ ہرِ توُ جانھُ ॥
ساچ سبدِ پ٘ربھُ ایکُ سِجنْانھُ ॥
ہرِ رسُ چاکھےَ تاں سُدھِ ہوءِ ॥
نانک نامِ رتے سچُ سوءِ ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
نام رتے ۔ سچ و حقیقت الہٰی نام سے متاثر۔ کلاں ۔ خاندان ۔ قبیلے ۔ ادھار ۔ بچاؤ برائیوں سے نجات ۔ کامیابی ۔ ساچی بانی ۔ انکے بول سچے اور نام سے پیار ہوتا ہے ۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ بھولے ۔ مگراہ ۔ نامو بھولے ۔ نام سچ ۔ حق و حقیقت سے گمراہ ۔ جیوت مرکے ۔ دوران حیات بدیوں برائیوں سے نجات ۔ مرن ۔ موت ۔ سوارے ۔ سنور جاتی ہے ۔ ساچ ار دھارے ۔ صدیوی سچا خدا دل میں بسائے ۔ رہاؤ۔ بھوجن۔ کھان۔ پوت سریرا۔ پاک جسم۔ من نرمل۔ دل پاک سد ہمیشہ ۔ گنی گہیرا۔ بھاری اوصاف والا۔ گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ ساچ ۔ حقیقت ۔خدا (2) ساچا سیوہوسا چ بچھانے ۔ خدا کو پہچان کر خدا کی خدمت کی خدمت کرؤ۔ ہر در۔ الہٰی در پر ۔ نیسانے ۔ نشان ۔ جھنڈا۔ در ساپے ۔ سچے خدا کے در پر ۔ سچ سوبھا۔ پاک شہر۔ نج گھرواسا۔ ذہن نشینی ۔ پاوے سوئے ۔ وہ پاتا ہے ۔(3) خدا ابھل۔ گمراہ ہونیوالا نہیں۔ سچا سچ سوئے ۔ وہ سچا ہے اور پاک شہرت ہے اسکی ۔ بھوئے ۔ گمراہ ۔ پت کھوئے ۔ عزت گنوا تے ہیں۔ سچا سیوہو۔ سچے خدا کی خدمت کرؤ۔ ساچی بانی۔ پاک بول ۔
ترجمہ:
جو شخص دوران حیات دنیاوی کاروبار رکرتے ہوئے دنیاوی دولت کی محبت سے نجات پالیتا ہے اور بدیوں برائیوں سے اپنے آپ کو بچا کر اپنی زندگی بہتر بنا لیتا ہے کلام مرشد سے خدا دل میں بسا لیتا ہے ۔ رہاؤ۔ الہٰی نام سچ حق وحقیقت سے پیار کرنیوالا انسان اپنے خاندان اور قبیلے کو کامیاب بنا لیتا ہے ۔ الہٰی سچے کلام اور سچ و حقیقت الہٰی نام سے پیار انکے دل میں بسا رہتا ہے مگر خودی پسند انسان ہمیشہ گمراہ رہتا ہے او رنام کو بھلا کر اپنی زندگی بیفائدہ گذار لیتا ہے ۔ دنیا میں اسکا پیدا ہونا نہ ہونے کے برابر ہیں۔ (1) مرید مرشد ہوکر جو حقیقت کو اور خدا کو اپنا کھانا بنا لیت اہے وہ پاک و پائیس ہو جاتا ہے ۔ اسکا دل سنجیدہ مستقل مزاج با اوصاف ہو جاتا ہے ۔ تناسخ مٹ جاتا ہے رحمت مرشد سے خدا میں محو و مجذوب ہوجاتا ہے ۔(2) خدا حقیت کی خدمت کرؤ اور خدا و حقیقت کو پہچانو ۔ کلام مرشد سے الہٰی در پر اسے الہٰی محبوب ہونے کا نشان پڑتا ہے اور قدر و منزلت نصیب ہوتی ہے شہرت پاتا ہے اور ذہن نشین ہو جاتا ہے ۔(3) خدا بیدار ہے گمراہ نہیں باقی سب گمراہ ہیں دوی دؤئیت میں عزت گنواتے ہیں سچے خدا کی خدمت کرؤ۔ اسکا کلام پاک اور سچا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے خدا میں محویت حاصل ہوتی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
نامِ رتے کُلاں کا کرہِ اُدھارُ ॥
ساچیِ بانھیِ نام پِیارُ ॥
منمُکھ بھوُلے کاہے آۓ ॥
نامہُ بھوُلے جنمُ گۄاۓ ॥੧॥
جیِۄت مرےَ مرِ مرنھُ سۄارےَ ॥
گُر کےَ سبدِ ساچُ اُر دھارےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُرمُکھِ سچُ بھوجنُ پۄِتُ سریِرا ॥
منُ نِرملُ سد گُنھیِ گہیِرا ॥
جنّمےَ مرےَ ‘ن’ آۄےَ جاءِ ॥
گُر پرسادیِ ساچِ سماءِ ॥੨॥
ساچا سیۄہُ ساچُ پچھانھےَ ॥
گُر کےَ سبدِ ہرِ درِ نیِسانھےَ ॥
درِ ساچےَ سچُ سوبھا ہوءِ ॥
نِج گھرِ ۄاسا پاۄےَ سوءِ ॥੩॥
آپِ ابھُلُ سچا سچُ سوءِ ॥
ہورِ سبھِ بھوُلہِ دوُجےَ پتِ کھوءِ ॥
ساچا سیۄہُ ساچیِ بانھیِ ॥
نانک نامے ساچِ سمانھیِ ॥੪॥੯॥
لفظی معنی:
بھگت ۔ الہٰی عبادت و ریاضت ۔ بندگی ۔ حضور ۔ ساہمنے ۔ حاضر ۔ ناظر ۔ پگ پنکج ۔ پاؤں کی دہو ل ۔ لولائے ۔ لگن ۔ توجہ ۔ بجھائے ۔ سمجھائیاں ۔ داسا کا داس۔ غلاموں کا غلام ۔ اُتم پدی ۔ بلند رتبہ۔ رہاؤ۔ اور دوسرا۔ جت سیویا۔ جس کی خدمت سے تس ۔ اسکے(2) جن ۔ خدمتگار ۔ سچ ۔ خدا ۔ حقیقت ۔ آپ مار ۔ خودی مٹآ کر ۔ سہجے ۔ آسانی سے ۔ بلا ترو ۔ نرمل سچ سوئے ۔ پاک سچی شہرت (3) گیان کیا۔ جس نے سمجھائیا ۔ تس ۔ اسے ۔ ہر تو جان ۔ اسے خدا سمجھ ۔ سبھان ۔ پہچان ۔ نام رتے ۔ ۔ نام سے متاثر ۔ سچ سوئے ۔ وہی پاک ہے ۔
ترجمہ:
شاذ و نادر غلاموں کا غلام شاز و نادر ہی کوئی شخص بنتا ہے مگر جو بنتا ہے بلندر رتبہ پاتا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا کو ساہمنے حاضر ناظر سمجھ کر اسکی بندگی اور عبدات کرتے ہیں۔ سنتوں کے پاوں کے دہول بنتے ہیں اور خدا سے ہمیشہ محبت کرتے ہیں۔ یہی کامل مرشد نے سمجھائیا ہے ۔ (1) واحد خدا کو یاد کر ؤ اور خدمت کرؤ جس کی کدمت سے سکھ ملتا ہ ۔ تناسخ اور آواگون مٹ جاتا ہے اسک بغیر کسی دوسرے کی بھگتی کیوں کیجئے ۔ (2) خدا پرست وہی ہیں جنہوں نے خدا اور حقیقت کو پہچانا۔ خود مٹا کر بلا ترو د آسانی سے الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو و مجذوب ہو گئے ۔ مرید مرشد ہونے سے نام الہٰی نصیب ہوتا ہے ۔ جس سے من پاک ہو جاتا ہے پاک سچی شہرت حاصل ہوتی ہے ۔(3) جس نے تجھے روحانیت اور اخلاق کے متعلق سمجھائیا ہے ۔ اسے خدا جیسا سمجھ ۔ سچے کلام سے واحد خدا سے پہچان بنا ۔ الہٰی لطف لینے سے پاکیزگی حاصل ہوتی ہے ۔ اے نانک الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے پر ستار ہو جانے سے پاک شہرت نصیب ہوتی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
بِنُ کرما سبھ بھرمِ بھُلائیِ ॥
مائِیا موہِ بہُتُ دُکھُ پائیِ ॥
منمُکھ انّدھے ٹھئُر ن پائیِ ॥
بِسٹا کا کیِڑا بِسٹا ماہِ سمائیِ ॥੧॥
ہُکمُ منّنے سو جنُ پرۄانھُ ॥
گُر کےَ سبدِ نامِ نیِسانھُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ساچِ رتے جِن٘ہ٘ہا دھُرِ لِکھِ پائِیا ॥
ہرِ کا نامُ سدا منِ بھائِیا ॥
ستِگُر کیِ بانھیِ سدا سُکھُ ہوءِ ॥
جوتیِ جوتِ مِلاۓ سوءِ ॥੨॥
ایکُ نامُ تارے سنّسارُ ॥
گُر پرسادیِ نام پِیارُ ॥
بِنُ نامےَ مُکتِ کِنےَ ن پائیِ ॥
پوُرے گُر تے نامُ پلےَ پائیِ ॥੩॥
سو بوُجھےَ جِسُ آپِ بُجھاۓ ॥
ستِگُر سیۄا نامُ د٘رِڑ٘ہ٘ہاۓ ॥
جِن اِکُ جاتا سے جن پرۄانھُ ॥
نانک نامِ رتے درِ نیِسانھُ ॥੪॥੧੦॥
لفظی معنی:
کرما۔ بخشش ۔عنائیت ۔ بھرم۔ بھٹکن۔ بھلائی ۔ گمراہی ۔ مائیا موہ ۔ دنیاوی دولت کی محبت۔ منمکھ ۔ مریدان من۔ اندھے ۔ نابینا۔ عقل اندیش بے عقل ۔ ٹھور۔ غھکانہ ۔ بسٹا ۔ گندگی ۔ سمائی ۔ بستا ہے (1) پروان ۔ منظور ۔ قبول۔ نام نیسان۔ الہٰی نام پروانہ راہیداری ۔ رہاؤ۔ ساچ۔ صدیوی خدا الہٰی نام۔ رتے ۔ متاثر۔ بااثر ۔ دھر۔ خدا کے حضور ۔ لکھ ۔ تحریر ۔ من بھائیا۔ دل کا پیارا ہوا۔ بانی ۔ کلام۔ جوتی جوت ملائے ۔ انسانی روح کا الہٰی نور سے ملاپ (2) تارے ۔ کامیاب بنائے ۔ پرسادی ۔ رحمت سے ۔ مکت ۔ نجات ۔ دامن (3) بوجھے ۔ سمجھے ۔ درڑائے ۔ ذہن نشین کرائے ۔ جاتا ۔ سمجھا ۔ پروان ۔ منظور ۔ قبول۔
ترجمہ:
جو شخص رضائے الہٰی میں راضی رہتا ہے اس میں ایمان لاتا ہے وہ مقبول ہوجاتا ہے کلام مرشد الہٰی مزنل اور حصول مقصد کے لئے پروانہ راہداری ہے اور نام الہٰی حق سچ و حقیقت(1) ۔الہٰی بخشش کرم و عنایت بھٹکن اور گمراہی میں رہتے ہیں۔ دنیاوی دولت کی محب تمیں عذاب برداشت کرتے ہیں۔ مریدان من عقل سے نابیان کہیں ٹھکانہ نہیں پاے ۔ گندگی کے کپڑے گندگی میں محو ر ہتے ہیں۔(1) جنکے بارے خدا کی طرف سے تحریر ہوتا ہے انکے مقدر میں انہیں الہٰی نام سے الفت ہو جاتی ہے ۔ سچے مرشد کے کلام سے ہمیشہ آرام و آسائش حاصل ہوتی ہے ۔ اس انسانی نور الہٰی نور میں مدغم کر دیتا ہے ۔ (2) واحد الہٰی نام سارے علام کو جو حقیقت ہے سچ ہے صدیوی ہے رحمت مرشد سے نامس ے پیار ہو جاتا ہے(3) اسے وہی سمجھتا ہے جسے خدا خود سمجھاتا ہے ۔ سچے مرشد کی خدمت سے الہٰی نام ذہن نشین ہو جاتا ہے ۔ جس نے واحد کدا کو پہچانا وہ الہٰی در پر مقبول ہوئے ۔ اے نانک۔ زندگی کی منزل الہٰی در پر پہنچنے کے لئے پروانہ راحداری ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
ک٘رِپا کرے ستِگُروُ مِلاۓ ॥
آپے آپِ ۄسےَ منِ آۓ ॥
نِہچل متِ سدا من دھیِر ॥
ہرِ گُنھ گاۄےَ گُنھیِ گہیِر ॥੧॥
نامہُ بھوُلے مرہِ بِکھُ کھاءِ ॥
ب٘رِتھا جنمُ پھِرِ آۄہِ جاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بہُ بھیکھ کرہِ منِ ساںتِ ن ہوءِ ॥
بہُ ابھِمانِ اپنھیِ پتِ کھوءِ ॥
سے ۄڈبھاگیِ جِن سبدُ پچھانھِیا ॥
باہرِ جادا گھر مہِ آنھِیا ॥੨॥
گھر مہِ ۄستُ اگم اپارا ॥
گُرمتِ کھوجہِ سبدِ بیِچارا ॥
نامُ نۄ نِدھِ پائیِ گھر ہیِ ماہِ ॥
سدا رنّگِ راتے سچِ سماہِ ॥੩॥
آپِ کرے کِچھُ کرنھُ ن جاءِ ॥
آپے بھاۄےَ لۓ مِلاءِ ॥
تِس تے نیڑےَ ناہیِ کو دوُرِ ॥
نانک نامِ رہِیا بھرپوُرِ ॥੪॥੧੧॥
لفظی معنی:
کرپا۔ مہربانی ۔ ستگرو ۔ سچا مرشد۔ آپ وسے من آئے ۔ خود آکر دل میں بستا ہے ۔ نہچل دائمی ۔ قائم رہنے والی ۔ مت ۔ سمجھ ۔ دھیر۔ دھیرج ۔ وشواش سکون۔ گنی گہیر۔ بااوصاف سنجیدہ ۔ مستقل مزاج۔ (1) نامہو بھولے ۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت سے گمراہ ہوکر ۔ وکھ روحانی و اخلاقی موت جو ایک زہر ہے ۔ برتھا۔ بیکار۔بیفائدہ ۔ آوے جائے ۔ آواگون ۔ تناسخ ۔ رہاؤ۔ بھیکھ ۔ پاکھنڈ ۔ دکھاوے ۔ سانت۔ سکون۔ ابھیمان۔ غرور ۔ تکبر ۔ پت ۔ عزت۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت ۔ باہر جاند۔۔ بھٹکتا من۔ (2) وست ۔ ایشا۔ چیز ۔ اگم اپار ۔ انسانی عقل وہوش سے بعید ۔ بیشمار ۔ گرمت ۔ سبق مرشد ۔ کھوجیہہ۔ تلاش کرے ۔ سب بیچار۔ کلام کی سمجھ کے مطابق۔ نوندھ ۔ نو خزانے ۔ سدا رنگ راتے۔ ہمیشہ ۔ پیار میں محو ساچ۔ صدیوی سچ الہٰی نام (3) کرن نہ جائے کرنیکی توفیق نہیں۔ بھارے ۔ چاہتا ہے ۔ نام رئیا بھر پور۔ نام ہر جگہ بستا ہے ۔
ترجمہ:
نام سے گمراہ ہو ا ہوا انسان دنایوی دولت جو روحانیت اور اخلاق کے لئے ایک زہر ہے ۔ اسکے استعمال سے روحانی و اخلاقی موت مرتا ہے اور تناسخ یا آواگون میں پڑھ کر زندگی بیکار بیفائدہ گذار جاتے ہیں۔ رہاؤ۔ جس پر خدا مہربان ہوتا اسے سچے مرشد سے ملاتا ہے ۔ تب خدا از خود دلمیں بس جاتا ہے ۔ وہ مستقل مزاج سنجیدہ با وثوق ہو جاتا ہے ۔ بھاری استقلال اور اوصاف کے خزانے کے مالک خدا کی حمدو ثناہ کرتا ہے ۔ (1) نام سے گمراہ ہوا ہوا انسان دنیاوی دولت کی محبت کی زہر نوش کرتا ہے ۔ بہت سے پاکھنڈا اور دکھاوے کرتا ہے ۔ مگر دل کو چین حاصل نہیں ہوتی۔ زیادہ غرور اور تکبر میں عزت گنواتا ہے ۔ بلند قسمت ہے وہ جس نے کلام کو پہچانا ۔ بھٹکتے من کو ذہن نشین کیا۔(2) اس دل میں ایک بیش قیمت اشیا موجود ہے جسکی انسان عقل و ہوش اور رسائی اور شمار سے قدروقیمت باہر ہے ۔ سبق مرشد کے ذریعے کلام مرشد کے وسیلے سے سوچ سمجھ کر تلاش کرؤ۔ دنیایو نو خزانوں کے برابر نام تمہارے دل میں ہے وہ ہمیشہ پریم پیار سے متاثر رہتے ہیں اور الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو رہتے ہیں۔ (3) خدا جو کچھ کرتا ہے از خود کرتا ہے کی میں توفیق ہے اور کس کی مجال ہے وہ کر سکے ۔ جبت چاہتا ہے رضا ہوتیہے تو مالا لیتا ہے نہ اسکے نزدیک ہے انسان نہ ہے دور کوئی ۔ اے نانک: نام سے ہر جگہ بستا دکھائی دیتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
گُر سبدیِ ہرِ چیتِ سُبھاءِ ॥
رام نام رسِ رہےَ اگھاءِ ॥
کوٹ کوٹنّتر کے پاپ جلِ جاہِ ॥
جیِۄت مرہِ ہرِ نامِ سماہِ ॥੧॥
ہرِ کیِ داتِ ہرِ جیِءُ جانھےَ ॥
گُر کےَ سبدِ اِہُ منُ مئُلِیا ہرِ گُنھداتا نامُ ۄکھانھےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھگۄےَ ۄیسِ بھ٘رمِ مُکتِ ن ہوءِ ॥
بہُ سنّجمِ ساںتِ ن پاۄےَ کوءِ ॥
گُرمتِ نامُ پراپتِ ہوءِ ॥
ۄڈبھاگیِ ہرِ پاۄےَ سوءِ ॥੨॥
کلِ مہِ رام نامِ ۄڈِیائیِ ॥
گُر پوُرے تے پائِیا جائیِ ॥
نامِ رتے سدا سُکھُ پائیِ ॥
بِنُ نامےَ ہئُمےَ جلِ جائیِ ॥੩॥
ۄڈبھاگیِ ہرِ نامُ بیِچارا ॥
چھوُٹےَ رام نامِ دُکھُ سارا ॥
ہِردےَ ۄسِیا سُ باہرِ پاسارا ॥
نانک جانھےَ سبھُ اُپاۄنھہارا ॥੪॥੧੨॥
لفظی معنی:
گرسبدی۔ کلام مرشد کے ذریعے ۔ ہر چیت ۔ خدا کو یاد کر۔ سبھائے ۔ پریم سے ۔ رام نام۔ الہٰی نام۔ رس۔ لطف۔ اگھائے ۔ سیر ۔ کوٹ ۔ قلعے ۔ کٹنتر۔ قلعے کے اندر۔ پاپ۔گناہ۔ جل جاہے ۔ جل جاتے ہیں۔ جیوت مریہہ۔ دوران حیات برائیوں سے نجات۔ ہر نام سماہے ۔ الہٰی نام میں محو رہتے ہیں۔ (1) دات ۔ دین ۔ سخاوت۔ مولیا۔ کھلیا۔ خوش ہوا۔ وکھان ۔ بیان کرتا ہے ۔رہاؤ۔ بھگونے ویس ۔ گرورگے پہراوے سے ۔ بھرم ۔ بھٹکن ۔ مکت۔ نجات ۔ چھٹکارا ۔ سنجم۔ ضبط۔ پزہیر گاری ۔ سانت۔ سکون ۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ پراپت۔ حاصل ۔ سوئے ۔ وہی(2) کل میہہ ۔ جھگڑے ۔ دنیاوی جھگڑون میں ۔ وڈیائی ۔ بلند عظمت ۔ نام رتے ۔ سچ حق و حقیقت کے محو ہو نے سے ۔ ہونمے جل جائی ۔ خودی میں جلتا ہے ۔(3) چھوٹے نجات ملتی ہے ۔ ہر وے بسیا۔ جو دل میں بسا ہوا ہے ۔ سو باہرپسارا اسی کا ہی باہر پھیلاؤ ہے ۔ اپار و نہار۔ پیدا کرنیوالا۔ کارساز کرتار۔
ترجمہ:
خدا کی سخاوت و دین کی خڈا کو ہی خبر ہے ۔ کلام مرشد سے دل میں خوشی کی لہریں اُٹھتی ہیں الہٰی اوصاف بخشنے والا سخی خدا نام بیان کرتا ہے ۔ رہاؤ۔ کلام مرشد سے خدا کو پیار سے یاد کرؤ۔ الہٰی نام کے لطف سے سیر رہتا ہے ۔ انسان کے بیشمار گناہ جل جاتے ہیں۔ دوران برائیوں نجات حاصل ہو جاتی ہے ۔ الہٰی نام دل مین بس جاتا ہے ۔ (1) سادہوؤں کا بھگوا پہراوا بنا لیتے سے بھٹکن سے نجات نہیں ملتی ۔ بہو سنجم سانت نہ پاوے کو ئے ۔ زادہ ضبط اور پرہیز گاری سے کسی کو سکون نہیں ملتا۔ سبق مرشد سے الہٰی نام حاصل ہوتا ہے ۔ بلند قسمت سے الہٰی ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔(2) اس جھگڑوں کے دور میں الہٰی نام ایک عطمت ہے ۔ جو کامل مرشد سے حاصل ہوتا ہے نام سے پیار کرنے سے ہمیشہ آرام و آسائش حاصل ہوتا ہے ۔ بغیر نام انسان خودی کی وجہ سے جل جاتا ہے ۔ (3) بلند قسمت الہٰی نام کو سوچا سمجھا خیال کیا اس سے عذاب مٹا ۔ جسکا بیرونی پھیلاؤ ہے وہ دل میں بس گیا۔ اے نانک: وہ سمجھتا ہے کہ خدا میں ہر شے پیدا کرنے کی توفیق ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩ اِک تُکے ॥
تیرا کیِیا کِرم جنّتُ ॥
دیہِ ت جاپیِ آدِ منّتُ ॥੧॥
گُنھ آکھِ ۄیِچاریِ میریِ ماءِ ॥
ہرِ جپِ ہرِ کےَ لگءُ پاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر پ٘رسادِ لاگے نام سُیادِ ॥
کاہے جنمُ گۄاۄہُ ۄیَرِ ۄادِ ॥੨॥
گُرِ کِرپا کیِن٘ہ٘ہیِ چوُکا ابھِمانُ ॥
سہج بھاءِ پائِیا ہرِ نامُ ॥੩॥
اوُتمُ اوُچا سبد کامُ ॥
نانکُ ۄکھانھےَ ساچُ نامُ ॥੪॥੧॥੧੩॥
لفظی معنی:
کرم ۔ کبیڑا۔ جنت۔ جاندار۔ آدمیت ۔ پہلا منتر۔ مراد ست نام ۔ جابی ۔ ریاض کرؤ ۔(1) گن آکھ ۔ اوصاف کہہ۔ ویچاری ۔ سوچ سمجھ خایل کر ۔ تکؤ پائے ۔ پاؤں پڑا ۔ رہاؤ۔ گر پر ساد۔ رحمت مرشد سے چوکا ۔ مٹا۔ ابیمان ۔ غرور ۔ تکبر ۔ سہج بھائے ۔ روحانی سکون کے پیار سے (3) اتم ۔ بلند رتبہ ۔ سبد کلام۔ کلام پڑھنا۔ وکھانے ۔ بیان کرتا ہے ۔ ساچ نام۔ سچا الہٰی نام۔ سچ حق و حقیقت جو صدیوی قائم دائم رہنے والا ہے ۔
ترجمہ:
اے میری ماں میری خواہش کہ خدا کی حمد وثناہ کرؤں اور دل میں بساوں سوچو ں سمجھو ں خیال آرائی کرؤں۔ یاد و ریاض کر پاؤں پڑوں ۔ رہاؤ۔ اے میں تیرا پیدا کیا ہوآنا چیز جاندار ہوں۔ اگر تو بخشش و عنائیت کرے تو تیرا پہلا منتر یا کلام ست نام کی ریاض کرؤ ۔ (1) رحمت مرشد سے نام کا لطف آتا ہے ۔ اے انسان کیوں لڑائی جھگڑوں میں زندگی گنواتا ہے ۔ (2) مرشد نے کرم فرمائی کی میرا غرور تکبر گیا۔ روحانی سکون کے پریم پیار سے الہٰی نام حاصل ہوا۔ الہٰی کلام کی ثناہ خونای کرنا بلند رتبہ کام ہے ۔ نانک سچا نام بیان کرتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
بنسپتِ مئُلیِ چڑِیا بسنّتُ ॥
اِہُ منُ مئُلِیا ستِگُروُ سنّگِ ॥੧॥
تُم٘ہ٘ہ ساچُ دھِیاۄہُ مُگدھ منا ॥
تاں سُکھُ پاۄہُ میرے منا ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِتُ منِ مئُلِئےَ بھئِیا اننّدُ ॥
انّم٘رِت پھلُ پائِیا نامُ گوبِنّد ॥੨॥
ایکو ایکُ سبھُ آکھِ ۄکھانھےَ ॥
ہُکمُ بوُجھےَ تاں ایکو جانھےَ ॥੩॥
کہت نانکُ ہئُمےَ کہےَ ن کوءِ ॥
آکھنھُ ۄیکھنھُ سبھُ ساہِب تے ہوءِ ॥੪॥੨॥੧੪॥
لفظی معنی:
بنسپت ۔ سبزہ زار ۔ مولی ۔ کھلی ۔ لہرائی ۔ مراد ہر ی بھری ہوئی۔ چڑھیا بسنت۔ بسنت کا موسم آئیا ۔ ستگرو سنگ ۔ سچے مرشد کے ساتھ وصحبت سے (1) مگدھ ۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ رہاؤ۔ انند۔ روحانی سکون و خوشی ۔ انمرت پھ۔ آب حیات کا پھل۔ نتیجہ ۔ نام گوبند ۔ الہٰی نا۔ سچ حق و حقیقت ۔ ست (2) آکھ وکھانے ۔ کہتا ہے بیان کرتا ہے ۔ حکم بوجھے ۔ رضا سمجھے ۔ ایکو جانے وحدت کو سمجھے (3) ہونمے ۔ خودی ۔ صاحب تے ۔ مالک مراد خدا سے ۔
ترجمہ:
اے میری جاہل من تو صدیوی سچ سچے خدا میں دھیان لگا۔ اے دل تاکہ تو آرام و آسائش پائے ۔ رہاؤ۔ سبزہ زار جڑی بوٹیاں ہری بھری ہوئیں بسنت کا موسم مراد پ ہر باول کا وقت آئیا ۔ جبکہ یہ من سچے مرشد کی صحبت و قربت سے ہرا بھرا ہوتا ہے ۔(1) جب یہ من ترو تازہ ہرا بھرا کھلتا ہے تو روحانی ذہنی سکون اور خوشی حاصل ہوتی ہے ۔ الہٰی نام کے آب حیات کے نتیجے سے (2) واحد واحد تو سبھ کہتے ہیں اگر اسکی رضا کی سمجھ آئے تبھی اسکی پہچان ہوتی ہے ۔(3) اے نانک: خودی کوئی نہیںکہتا یہ کہنا اور دیکھنا خدا کا ہی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
سبھِ جُگ تیرے کیِتے ہوۓ ॥
ستِگُرُ بھیٹےَ متِ بُدھِ ہوۓ ॥੧॥
ہرِ جیِءُ آپے لیَہُ مِلاءِ ॥
گُر کےَ سبدِ سچ نامِ سماءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
منِ بسنّتُ ہرے سبھِ لوءِ ॥
پھلہِ پھُلیِئہِ رام نامِ سُکھُ ہوءِ ॥੨॥
سدا بسنّتُ گُر سبدُ ۄیِچارے ॥
رام نامُ راکھےَ اُر دھارے ॥੩॥
منِ بسنّتُ تنُ منُ ہرِیا ہوءِ ॥
نانک اِہُ تنُ بِرکھُ رام نامُ پھلُ پاۓ سوءِ ॥੪॥੩॥੧੫॥
لفظی معنی:
اے خدا زمانے کے دور تیرے بنائے ہیں۔ سبھ جگ تیرے کیتے ہوئے ۔ ستگر بھیئے ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے ۔ مت ۔ سبھ ۔ بدھ ۔ عقل (1) ہر جیؤ ۔ خدا ۔ سچ نام سمائے ۔ سچ اور ست الہٰی نام بستا ہے ۔ رہاؤ۔ من بسنت۔ جب دل ہو کھلا ہوا۔ ہرے سبھ لوئے ۔ تو ہر طرف ہر باول ہے ۔ ہر طرف ہیں خوشیاں ۔ (2) سدا بسنت گرسبد وچارے ۔ ہمیشہ ہے بہار جب کلام مرشد کو سمجھے ۔ اردھارے ۔ دل و دماغ ۔ ہر یا ہوئے ۔ ترو تازہ ۔ خوشیوں بھرا۔ تن برکھ۔ جسم ایک شجر۔ رام نام۔ الہٰی نا۔ پھل پائے ۔ نتیجتاً پتا ہے ۔ سوئے وہی ۔
ترجمہ:
خدا خود ہی ساتھ ملاتا ہے اور کلام مرشد سے سچا صدیوی نام ست ۔ سچ حق و حقیقت دل میں بساتا ہے ۔ رہاؤ۔ اے خدا سارے زمانے تیرے بنائے ہوئے ہیں۔ سچے مرشد کے ملاپ سے عقل ہوش اور سمجھ آتی ہے ۔(1) سب کے دلوں میں بہار ہے جب دل میں ہو بہار ۔ پھلتے ہیں پھولتے ہیں الہٰی نام سے آرام آسائش پاتے ہیں۔ (2) کلام مرشد کو سوچنے سمجھنے خیال کرنے سے ہمیشہ بہادر ہے اور خوشیاں ۔ الہٰی نام دل میں بسا کر (3) دل میں ہو بہار من اور جسم میں ہر اول ہوتی ہے ۔ اے نانک۔ یہ جسم ایک شجر ہے جسے الہٰی نام کا پھل لگتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
تِن٘ہ٘ہ بسنّتُ جو ہرِ گُنھ گاءِ ॥
پوُرےَ بھاگِ ہرِ بھگتِ کراءِ ॥੧॥
اِسُ من کءُ بسنّت کیِ لگےَ ن سوءِ ॥
اِہُ منُ جلِیا دوُجےَ دوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِہُ منُ دھنّدھےَ باںدھا کرم کماءِ ॥
مائِیا موُٹھا سدا بِللاءِ ॥੨॥
اِہُ منُ چھوُٹےَ جاں ستِگُرُ بھیٹےَ ॥
جمکال کیِ پھِرِ آۄےَ ن پھیٹےَ ॥੩॥
اِہُ منُ چھوُٹا گُرِ لیِیا چھڈاءِ ॥
نانک مائِیا موہُ سبدِ جلاءِ ॥੪॥੪॥੧੬॥
لفظی معنی:
تن بسنت۔ خوشیاں اور بہاریں ۔ انہیں پن ۔ جو ہر گن گائے ۔ جو خدا کے گن گاتے ہیں۔ پورے بھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ ہر بھگت کرائے ۔ جن سے خدا کی بندگی کراتا ہے ۔(1) سوئے ۔ خبر۔ دوبے بھاوے ۔ دوسروں کی محبت میں ۔ رہاؤ۔ دھندے باندھا کرم کمائے ۔ دھندے باندھا۔ مجبوراً ۔ کرم کمائے ۔ کام کرتا ہے ۔ مائیا موٹھا ۔ دنیاوی دولت کے فریب میں۔ سدا بلائے ۔ ہمیشہ آہ و زاری کرتا ہے ۔ (2) بیٹھے ۔ ملاپ ہوا جمکال ۔ قابو۔ چوٹ نہیں کھاتا (3) چھوٹا ۔ نجات پائی۔ مائیا موہ۔ دنیاوی دولت کی محبت ۔ سبد جلائے ۔ کلام سے جلاتا ہے ۔
ترجمہ:
بہادر خوشیاں کھیڑ اور بہادر انہیں ہے جو حمدوخدا کی کرتے ہیں بلند قسمت سے خدا بھگتی کراتا ہے ۔(1) اس دل کو نہیں خبر بہادر کی یہ دنیاوی دولت کی محبت میں جلتا ہے ۔ رہاؤ۔ یہ من مجبور ہوا کام کرتا ہے ۔ دنیاوی دولت کے فریب میںآکر آہ و زاری کرتا ہے ۔(2) سچے مرشد کے ملاپ سے اس من کو نجات ملتی ہے ۔ تب روحانی و اخلاقی محبت کی چوٹ نہیں آتی ۔ (3) اس دل کو نجات ملتی ہے (سچے ) سچا مرشد ( کے ملاپ سے ) نجات دلات اہے ۔ تب روحانی و اخلاقی موت کی چوٹ نہ کھاتاہے ۔(3) یہ دل نجات پاتا ہے ہے مرشد دلاتا ہے ۔ اے نانک۔ دنیاوی دولت کی محبت سبد سے جلانے کے بعد۔
بسنّتُ مہلا ੩॥
بسنّتُ چڑِیا پھوُلیِ بنراءِ ॥
ایہِ جیِء جنّت پھوُلہِ ہرِ چِتُ لاءِ ॥੧॥
اِن بِدھِ اِہُ منُ ہرِیا ہوءِ ॥
ہرِ ہرِ نامُ جپےَ دِنُ راتیِ گُرمُکھِ ہئُمےَ کڈھےَ دھوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستِگُر بانھیِ سبدُ سُنھاۓ ॥
اِہُ جگُ ہرِیا ستِگُر بھاۓ ॥੨॥
پھل پھوُل لاگے جاں آپے لاۓ ॥
موُلِ لگےَ تاں ستِگُرُ پاۓ ॥੩॥
آپِ بسنّتُ جگتُ سبھُ ۄاڑیِ ॥
نانک پوُرےَ بھاگِ بھگتِ نِرالیِ ॥੪॥੫॥੧੭॥
لفظی معنی:
بسنت۔ موسم بہار۔ چڑھیا۔ شروع ہوا۔ پھولی ۔ بنرائے ۔ سبزہ زار جنگلوں میں ہر یاول اور پھول آئے ۔ جیئہ جنت مکلوقات۔ پھولیہہ۔ خوش ہوتا۔ ہر چت لائے ۔ خدا سے پیار کرکے(2) ان بدھ ۔ اسطرح سے ۔ من ہر یا ہوئے ۔ دل کھلتا ہے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ ہر نام ۔الہٰی نام۔ دن راتی ۔ روز و شب ۔ گور مکھ ۔ ہونمے ۔ کڈھے دہوئے ۔ مرشد کے وسیلے سے خودی کو نکال دیتا ہے ۔ رہاؤ۔ ستگر بانی سچے مرشد ۔ بول اور کلام۔ سنائے ۔ سنتا ہے ۔ الیہہ جگ ۔ تب یہ عالم ۔ ہر یا۔ ہرا بھرا۔ ستگر بھائے ۔ مرشد کی محبت میں۔ (2) آپ لائے ۔ خود لگاتا ہے ۔ مول لاگے ۔ بنیاد مراد۔ خداس سے بنائے ۔ ستگر پائے ۔ تو سچا مرشد پاتا ہے ۔ آب بسنت۔ خود بہار۔ واڑی ۔ باغیچہ ۔ پورے بھاگ۔ خوش قسمت سے ۔ بھگت نرالی ۔ انوکھی ۔ بندگی و عبادت ۔
ترجمہ:
بہار کے موسم کا آغاز ہوا جنگل اور سبز ا زاروں میں پھول کھلے ۔ یہ مخلوقات کھلتی خدا کے پیار سے(1) اس طرح سے دل کھلتا ہے ۔ الہٰی نام کی روز و شب یا د و ریاض سے اور مرید مرشد ہوکر دل سے خودی نکال کر ۔ رہاؤ۔ سچے مرشد کے بول اور کلام سنانے سے اور سچے مرشد کے پیارے سے کھلتا ہے ہرا بھرا ہو جاتا ہے عالم (2) یہ پھل پھول تب لگتے ہیں جب خدا لگاتا ہے ۔خدا جو بنیاد ہے عالم جب اس محبت بنتی ہے ۔ تب سچا مرشد ملتا ہے ۔ خدا خود بہادر ہے خوشنودی ہے ۔ سارا عالم ایک باغیچہ ہے ۔ اے نانک یہ انوکھی بندگی و عبادت بلند قسمت سے ملتی ہے ۔
بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੩ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
گُر کیِ بانھیِ ۄِٹہُ ۄارِیا بھائیِ گُر سبد ۄِٹہُ بلِ جائیِ ॥
گُرُ سالاہیِ سد اپنھا بھائیِ گُر چرنھیِ چِتُ لائیِ ॥੧॥
میرے من رام نامِ چِتُ لاءِ ॥
منُ تنُ تیرا ہرِیا ہوۄےَ اِکُ ہرِ ناما پھلُ پاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُرِ راکھے سے اُبرے بھائیِ ہرِ رسُ انّم٘رِتُ پیِیاءِ ॥
ۄِچہُ ہئُمےَ دُکھُ اُٹھِ گئِیا بھائیِ سُکھُ ۄُٹھا منِ آءِ ॥੨॥
دھُرِ آپے جِن٘ہ٘ہا نو بکھسِئونُ بھائیِ سبدے لئِئنُ مِلاءِ ॥
دھوُڑِ تِن٘ہ٘ہا کیِ اگھُلیِئےَ بھائیِ ستسنّگتِ میلِ مِلاءِ ॥੩॥
آپِ کراۓ کرے آپِ بھائیِ جِنِ ہرِیا کیِیا سبھُ کوءِ ॥
نانک منِ تنِ سُکھُ سد ۄسےَ بھائیِ سبدِ مِلاۄا ہوءِ ॥੪॥੧॥੧੮॥੧੨॥੧੮॥੩੦॥
لفظی معنی:
ولہو۔ پرسے ۔ واریا۔ قربان۔ بل جائی ۔ قربان۔ گر چرنی چت۔ پائے مرشد سے دل (1) رام نام حاصل ہو۔ رہاؤ۔ اُبھرے ۔ بچے ۔ ہر رس انمرت ۔ الہٰی لطف آب حیات جو زندگی کو روحانی اور اخلاقی طور پر پاک بناتا ہے اسلئے انمرت ہے ۔ ہونمے وکھ ۔ خودی کا عذاب ۔ اُٹھ گیا۔ دور ہوا۔ سکھ وٹھا۔ آرام و آسائش حاصل ہوا۔ (2) ۔دھر ۔ خدا کی طرف سے ۔ سبدے کیون ملائے ۔ کلام سے ملاتے ہیں۔ (3) من تن ۔ دل وجان ۔
ترجمہ:
اے دل الہٰی نام دل میں بسا جو ست سچ حق اور حقیقت ہے ۔ تاکہ تیری دل و جان ہری بھری خوشیوں سے بھر جائے الہٰی نام جو آب حیات ہے زندگی کو روحانی و اخلاقی طور پر پاک اور جاودایں بنا دیتا ہے ۔ اسکے نتیجے میں حاصل ہو ۔ رہاؤ۔ مرشد کے بولوں پر اور مرشد کے کلام پر قربان ہوں۔ اسکو صلاحتا ہوں اور پاؤں میں دل لگاتا ہوں (1) جنکی مرشد نے کی حفاظت بچ گئے آب حیات جو زندگی کو جاویداں بناتا ہے اور پاک کرتا ہے پلا کر انکے دل سے خودی مٹی آرام و صائش دل میں بسا (3) بارگاہ خدا سے جن پر خدا نے فرمائی کرم و عنائیت کلام مرشد سے ملاپ کرادیا۔ انکی دہول کے غسل سے پاک ہو جاتی ہے زندگی اور پاک لوگوں پارساؤں صحبت و قربت نصیب ہوتی ہے ۔(3) جو کچھ کرتا ہے خدا خود کرتا ہے ۔جسنے سبھ کو ہرا بھرا کیا۔ اے نانک ( جسکے ) جسکا ملاپ خدا سے کلام کے ذریعے ہو جاتا ہے ۔ اسکے دل و جان کو آرام و آسائش اور خؤشی محسوس ہوتی ہے ۔
راگُ بسنّتُ مہلا ੪ گھرُ ੧ اِک تُکے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جِءُ پسریِ سوُرج کِرنھِ جوتِ ॥
تِءُ گھٹِ گھٹِ رمئیِیا اوتِ پوتِ ॥੧॥
ایکو ہرِ رۄِیا س٘رب تھاءِ ॥
گُر سبدیِ مِلیِئےَ میریِ ماءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گھٹِ گھٹِ انّترِ ایکو ہرِ سوءِ ॥
گُرِ مِلِئےَ اِکُ پ٘رگٹُ ہوءِ ॥੨॥
ایکو ایکُ رہِیا بھرپوُرِ ॥
ساکت نر لوبھیِ جانھہِ دوُرِ ॥੩॥
ایکو ایکُ ۄرتےَ ہرِ لوءِ ॥
نانک ہرِ ایکد਼ کرے سُ ہوءِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
پسری ۔ پھیلی ۔ سورج کرن جوت۔ سورج کی کرنوں کی روشنی ۔ رمئیا ۔ رام۔خدا ۔ اوت پوت۔ تانے پیٹے کے دھاگوں کی طرح آپس کا رشتہ ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دل (1) رویا ۔ بستا ہے ۔ سرب تھائے ۔ ہر جگہ ۔ رہاؤ ۔ انتر د۔ دل یں ۔ پر گٹ ۔ظاہر (2) بھر پور ۔ مکمل طور پر ذرے ذرے میں۔ ساکت ۔مادہ پرست۔ منکر۔ لوبھی ۔ لالچی (3) جاتیکہہ ۔ سمجھتا ہے ۔ ہر لوئے ۔ سارے عالم میں۔
ترجمہ:
واحد خدا ہر جگہ موجود ہے اور ہر جگہ بستا ہے میری ماں کلام مرشد سے اسکا وصل و ملاپ حاصل ہو سکتا ہے ۔ رہاؤ۔ جیسے سورج کی شفائیں ہر جگہ اپنی روشنی دیتی ہیں اس طرح سے خدا ہر دل میں تانے پیٹے کے دھاگے کی مانند ہر دل میں بستا ہے (1) ہر دلمیں بسا ہوا ہے واحد خدا ۔ مرشد کے ملاپ سے ۔ ظہور میں آتا ہے ۔ (2) ذرے ذریے میں ہے بستا خدا مگر لالچی انسان اسے اسے دور جانتا ہے ۔ (3) سارے عالم میں نور اسی کا وہ ہر جائی ہے۔ اے نانک جو وہ کرتا ہے ہوتا وہی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੪॥
ریَنھِ دِنسُ دُءِ سدے پۓ ॥
من ہرِ سِمرہُ انّتِ سدا رکھِ لۓ ॥੧॥
ہرِ ہرِ چیتِ سدا من میرے ॥
سبھُ آلسُ دوُکھ بھنّجِ پ٘ربھُ پائِیا گُرمتِ گاۄہُ گُنھ پ٘ربھ کیرے ॥੧॥ رہاءُ ॥
منمُکھ پھِرِ پھِرِ ہئُمےَ مُۓ ॥
کالِ دیَتِ سنّگھارے جم پُرِ گۓ ॥੨॥
گُرمُکھِ ہرِ ہرِ ہرِ لِۄ لاگے ॥
جنم مرنھ دوئوُ دُکھ بھاگے ॥੩॥
بھگت جنا کءُ ہرِ کِرپا دھاریِ ॥
گُرُ نانکُ تُٹھا مِلِیا بنۄاریِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
سرے ۔ آوازے ۔ طلبی ۔ رین ۔ دنس۔ روز و شب دن رات۔ انت۔ بوقت آجرت۔ رکھ لئے ۔ بچائے ۔ حفاظت کرے ۔ (1) ہرچیت ۔ یاد خدا کو کیا کر۔ آس ۔ غلفت ۔ سستی ۔ دکھ بھنج ۔ عذاب مٹا کر ۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ گاوہوگن۔ پربھ کیرے ۔ الہٰی صفت صلاح۔ کال دینت۔ سنگھارے ۔ موت کے بھوت ختم کیے ۔ جسم پر گئے ۔ موت کے ملک گئے (2) گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ ہر لو۔ الہٰی محبت ۔ جنم مرن۔ موت و پیدائش ۔ گرنانک تٹھا ۔ اے نانک مرشد مہربان ہوا۔ بنواری ۔ خدا۔
ترجمہ:
اے دل ہمیشہ یاد خدا کو کیا کر ہر طرح کی غفلت ، سستی وعذاب دور کرے (1) وقت آخرت الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت ہمیشہ محافظ بنتا ہے اور بچاتا ہے ۔ اے دل روز و شب موت آواز دے رہی ہے ۔ رہاؤ۔ مرید من بھٹکن بھٹکن کر کودی میںمرتا ہے ۔ بار بار ۔ موت کا بھوت جب مارمکات اہے تب حمد وتوں کے بس پڑ جات اہے ۔ (2) مریدان مرشد کو خدا سے پیار ہوتا ہے ۔ ان کا موت و پیدائش کا عذاب مٹ جات اہے ۔(3) محبوبان خدا پر خدا خود کرم و عنائیت کرتا ہے
۔ اے نانک۔ جس پر مرشد مہربان ہوتا ہے ۔ اسکا ملاپ خدا سے کراتا ہے ۔
بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੪ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رام نامُ رتن کوٹھڑیِ گڑ منّدرِ ایک لُکانیِ ॥
ستِگُرُ مِلےَ ت کھوجیِئےَ مِلِ جوتیِ جوتِ سمانیِ ॥੧॥
مادھو سادھوُ جن دیہُ مِلاءِ ॥
دیکھت درسُ پاپ سبھِ ناسہِ پۄِت٘ر پرم پدُ پاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پنّچ چور مِلِ لاگے نگریِیا رام نام دھنُ ہِرِیا ॥
گُرمتِ کھوج پرے تب پکرے دھنُ سابتُ راسِ اُبرِیا ॥੨॥
پاکھنّڈ بھرم اُپاۄ کرِ تھاکے رِد انّترِ مائِیا مائِیا ॥
سادھوُ پُرکھُ پُرکھپتِ پائِیا اگِیان انّدھیرُ گۄائِیا ॥੩॥
جگنّناتھ جگدیِس گُسائیِ کرِ کِرپا سادھُ مِلاۄےَ ॥
نانک ساںتِ ہوۄےَ من انّترِ نِت ہِردےَ ہرِ گُنھ گاۄےَ ॥੪॥੧॥੩॥
لفظی معنی:
رام نام۔ الہٰی نام ۔ ست ۔ جو سچ ہے صدیوی ہے ۔ رتن ہیرے مراد بیش قیمت شے ۔ کوٹھڑی ۔ کمرہ۔ مکان مراد انسانی جسم۔ گڑ۔ قلعہ ۔ مندر۔ مکان۔ لکانی۔ چھپا ہوا۔ پوشدیہ ۔ ستگر ملے ۔ سچے مرشد کا ملاپ حاصل ہوا۔ کھوجیے ۔ تلاش کریں۔ جوتی جوت۔ الہٰ نور۔ یا پرم آتما یا بڑی روح کا میں انسانی روح مدغم یا ملاپ یا یکسوئی (1) مادہو ۔ اے خدا سادہو ۔ خدا رسیدہ ۔ جس نے اپنے آپ روحانی اور اخلاقی طور پر اتنا درست اور راہ راست پر ڈال لیا کہ روحانی قربت حاصل کرلی۔ دیکھت درس ۔ دیدار ہوتے ہی۔ پاپ۔ گناہ۔ ناسیہہ مٹ جاتے ہیں۔ دوڑ جاتے ہیں۔ پوتر۔ پاک متبرک ۔ پد۔ رتبہ۔ رہاؤ۔ پنچ چور۔ اخلاقی احساس جو حسن اخلاقی کی چوری کرتے ہیں جتو تعداد میں پانچ ہیں۔ کام راد شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ غجیناکی ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ موہ ۔ دنیاوی دولت کی محبت۔ اتنکار۔ غرور ۔ تکبر۔ نگریا۔ اس جسم میں۔ رام نام دھن ہریا۔ الہٰی نام سچ حق اور حقیقت کو چراتے اخلاقی و روحانی بر بادی کرت ہیں۔ گرمت ۔ سبق مرشد سے ۔ دھن ثابت راست ابھریا۔ تو روحانی و اخلاقی دولت کا آچاثہ الہٰی نام بچا (2) پاکھنڈ۔دکھاوا۔ بہروپ۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ ٹھاکے ۔ ختم ہوئے ۔ ردھ ۔ ہردا۔ ذہن۔ مائیا مائیا۔ سر مائے یا دولت کا لالچ یا تڑپ یا خواہش ۔ سادہو پرکھ۔ خدا سیدہ انسان ۔ پرکھ پت۔ با عزت ۔ اگیان ۔ اندھیر ۔ لا لعمی ۔ جان پہچان کا اندھیرا۔ گوائیا ۔ متائیا۔ با علم ہوا۔(3) جگتا تھ ۔ مالک عالم ۔ جگدیس ۔ دنیا کا مالک ۔ گوسائیں۔ ساری زمین کا مالک۔ سانت ۔ سکون ۔ من انتر۔ دل مین ۔ نت ۔ ہر روز ۔ ہروے دل میں۔ ہر گن گاوے ۔ الہٰی حمدو ثناہ ۔
ترجمہ:
اے دنیاوی دولت کے مالک خدا رسیدہ مرشد سے ملا ۔ اسکے دیدا سے سارے گناہ بد اوصاف مٹ جاتے ہیں۔ بلند رتبے حاصل ہوتے ہیں۔ رہاو۔ الہٰی نام جو بیش قیمت ہیروں کی مانند ایک خزانہ ہے اوصا ف کا ۔ یہ خزانہ اس جسمانی قلعے یا مند رمیں پوشیدہ ہے ۔ مرشد کے ملاپ سے اسکی تلاش ہو سکتی ہے اور ملاپ سے ہی انسانی روح کا الہٰی روح سے ملاپ ہو سکتا ہے ۔ اور یکسوئی حاصل ہو سیت ہے ۔ (1) انسانی جسم جو مانند ایک شہر ہے پانچ اخلاقی و روحانی چور چوری کے سیداغ میں رہتے ہیں۔ انسان کے دل و دماغ سے روحانی و اخلاقی دولت چراتے ہیں۔ جب کوئی سبق مرشد سے ان کا سراغ لگالیتا ہے تو پکڑے جاتے ہیں تو تمام روحانی واخلاقی نام کی دولت سچ حق و حققیت مکمل طور پر بچ جاتی ہے ۔(2) مذہبی دکھاواے و پہراوا اور بہروپ بنانے والے وہم و گمان میں ملوث ماند پڑ جاتے ہیں۔ انکے دل میں ہمیشہ دنیاوی دولت کی حرض و طمع بسی رہتی ہے ۔ مگر جسے کا مل انسان کامل مرشد مل جاتا ہے اسکے دل و دماغ ذہن سے روحانی و اخلاقی زندگی کی لاعمی بے سمہی کا اندھیرا دور ہو جاتا ہے ۔(3) اے نانک مالک عالم دنیا کے مالک جسے تو اپنی کرم و عنائیت سے کامل مرشد خدا رسدیہ کامل انسان ملا دیتا ہے ۔ اسکے دل و دماغ اور ذہن میں روحانی و ذہنی سکون بنا رہتا ہے اور وہ خدا کی حمدو ثناہ کرتا رہتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੪ ہِنّڈول ॥
تُم٘ہ٘ہ ۄڈ پُرکھ ۄڈ اگم گُسائیِ ہم کیِرے کِرم تُمنچھے ॥
ہرِ دیِن دئِیال کرہُ پ٘ربھ کِرپا گُر ستِگُر چرنھ ہم بنچھے ॥੧॥
گوبِنّد جیِءُ ستسنّگتِ میلِ کرِ ک٘رِپچھے ॥
جنم جنم کے کِلۄِکھ ملُ بھرِیا مِلِ سنّگتِ کرِ پ٘ربھ ہنچھے ॥੧॥ رہاءُ ॥
تُم٘ہ٘ہرا جنُ جاتِ اۄِجاتا ہرِ جپِئو پتِت پۄیِچھے ॥
ہرِ کیِئو سگل بھۄن تے اوُپرِ ہرِ سوبھا ہرِ پ٘ربھ دِنچھے ॥੨॥
جاتِ اجاتِ کوئیِ پ٘ربھ دھِیاۄےَ سبھِ پوُرے مانس تِنچھے ॥
سے دھنّنِ ۄڈے ۄڈ پوُرے ہرِ جن جِن٘ہ٘ہ ہرِ دھارِئو ہرِ اُرچھے ॥੩॥
ہم ڈھیِݩڈھے ڈھیِم بہُتُ اتِ بھاریِ ہرِ دھارِ ک٘رِپا پ٘ربھ مِلچھے ॥
جن نانک گُرُ پائِیا ہرِ توُٹھے ہم کیِۓ پتِت پۄیِچھے ॥੪॥੨॥੪॥
لفظی معنی:
تم وڈپرکھ۔ آپ بلند ہستی ہو۔ اگم ۔ انسانی عقل و ہوس سے بلند و بالا ہو۔ گوسائیں ۔ قرعہ عرض کے مالک ہو۔ کیرے ۔ ننھے مخلوق ہیں۔ تم نچھے ۔ تیرے ۔ دین دیال۔ غریب نواز۔ کرپا۔ مہربانی ۔ پنچھے ۔ بانچھے ۔ چاہتے ہیں۔(1) ست ستنگت ۔ پاکدامنوں کا ساتھ۔ کرپچھے ۔ کرپا کرکے ۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ مل۔ ناپاکیزگی ۔ پنچے ۔ گرپربھ ہنچھے ۔ اے خدا پاک بنا ۔رہاؤ۔ جن خدمتگار ۔ جات اوجاتا۔ خواہ اونچ ذات یا ینچ ذات۔ پتت ۔ بد کار۔ پوچھے ۔ پاک ۔ سگل بھون۔ سارے عالم ۔ سوبھا۔ شہرت ۔ ونچھے ۔ دی ۔ (2)اجات ۔ نیچی ذات۔ دھیارے ۔ دھیان لگائے ۔ پورے مانس ۔ کامل انسان۔ پورے مقصد ۔ تنچھے ۔ اسکے وھن۔ شاباش بلند قسمت ۔ ہر دھاریؤ ہر ۔ ارچھے جس نے خدا دل میں بسائیا ۔ ذہن نشین کیا۔ (3) ڈھنڈے ۔ سچ۔ ڈھیم۔ مٹی کے ڈلے ۔ ملچھے ۔ مل۔ تٹھے ۔ مہربان ہوئے ۔ پتتت پوپچھے ۔ گناہگاروں کو پاک کیا۔
ترجمہ:
اے خدا کرم و عنائیت فرما پارساؤں پاکدامنوں خدا رسدیہ انسانوں کا ساتھ و صحبت عطا کر۔ انسان دیرینہ گناہوں سے ناپاک ہو گیا ہے ۔ پار ساؤں کی صحبت میں ملا کر اے خدا پاک کر دے ۔ رہاؤ۔ اے خدا تو کل عالم سے برا ہے ۔ انسانی عقل و ہوش و سمجھ سے بعید بلند و بالا ہے ۔ تو مالک عرض و بلد ہے جبکہ ہم معمولی مخلوق۔ اے غریب نواز رحمان الرحیم مہربان کیجئے میں مرشد سچے مرشد کا متلاشی ہوں۔(1) اے تیرا خدمتگار خواہ اونچی ذات کا ہو یا نیچی ذات کا ہو جو تیری بندگی عبادت یا دوریاض کرتا ہے ۔ ناپاک گناہگار پاک و پائیس ہو جاتا ہے ۔تو اسے سارے عالم سے بلند کر دیتا ہے ۔ اے خدا تو اسے عظمت و حشمت بخشتا ہے ۔ـ(2)خواہکوئی سچی ذات والا ہو یا اونچی ذات کا جو تجھ میں دھیان لگاتا ہے اسکے سارے مقصد حل ہوتے ہیں۔ وہ بلند قسمت ہے قابل سائش ہے شاباش ہے اسے جو تیرا خدمتگار تجھے اپنے دل میں بساتا ہے ـ(3) انسان ایک مٹی کے ڈھیم کی مانند ہے نادان اور جاہل ہے گناہوں کے بوجھ کے نیچے دبے ہوئے ہیں ۔ اے خدا مل ۔ اے خادم نانک : خدا نے رحمت فرمائی وصل و ملاپ مرشد نصیب ہوا بدکاروں سے پاک بنا دیا ہے ۔
بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੪॥
میرا اِکُ کھِنُ منوُیا رہِ ن سکےَ نِت ہرِ ہرِ نام رسِ گیِدھے ॥
جِءُ بارِکُ رسکِ پرِئو تھنِ ماتا تھنِ کاڈھے بِلل بِلیِدھے ॥੧॥
گوبِنّد جیِءُ میرے من تن نام ہرِ بیِدھے ॥
ۄڈےَ بھاگِ گُرُ ستِگُرُ پائِیا ۄِچِ کائِیا نگر ہرِ سیِدھے ॥੧॥ رہاءُ ॥
جن کے ساس ساس ہےَ جیتے ہرِ بِرہِ پ٘ربھوُ ہرِ بیِدھے ॥
جِءُ جل کمل پ٘ریِتِ اتِ بھاریِ بِنُ جل دیکھے سُکلیِدھے ॥੨॥
جن جپِئو نامُ نِرنّجنُ نرہرِ اُپدیسِ گُروُ ہرِ پ٘ریِدھے ॥
جنم جنم کیِ ہئُمےَ ملُ نِکسیِ ہرِ انّم٘رِتِ ہرِ جلِ نیِدھے ॥੩॥
ہمرے کرم ن بِچرہُ ٹھاکُر تُم٘ہ٘ہ پیَج رکھہُ اپنیِدھے ॥
ہرِ بھاۄےَ سُنھِ بِنءُ بینتیِ جن نانک سرنھِ پۄیِدھے ॥੪॥੩॥੫॥
لفظی معنی:
نام رس گیدھے ۔ الہٰی لطف کا مشتاق۔ رسک لطف سے ۔ ہل یلیدھے ۔ رونے لگتا ہے ۔(1) بیدھے ۔ گرفتار ہے ۔ سیدھے ۔ دریافت ہوا۔ رہاو۔ جیتے ۔ جتنے ۔ برہے ۔ جدائی ۔ بیدھے ۔ گرفتار۔ پریت۔ پیار۔ سکھدھے ۔ سوکھ جاتا ہے ۔ (2) نرنجن ۔ بیداغ ۔ پاک۔ نرہر۔ خدا۔ اُپدیس ۔ نصیحت واعظ ۔ پر یدھے ۔ ظہور پذیر کیا۔ ظہور میں لائیا۔ ہونمے مل خود کی نا پاکیزگی ۔ انمرت۔ آب حیات۔ زندگی کو پاک بنا نیوالا پانی جو جاویدان بناتا ہے ۔ نیدھے ۔ نہائے ۔ غسل کیا ۔ (3) گرم اعما۔ بچر ہو۔ وچارو ۔ سوچو سمجھو۔ پیچ رکھو۔ عزت بچاؤ۔ اپندھے ۔ اپنوں کی ۔ بھاوے ۔چ اہے ۔ بنؤ بینتی ۔ عرض گذار ہیں۔ سرن پویدھے ۔ پناہ پڑا ہے ۔
ترجمہ:
اے میرے پیارے خدا میر ادل تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی رہ نہیں سکتا ہر روز تیرے نام ست و سچ و حقیقت میں بندھا رہتا ہے ۔ بلند قسمت سے سچا مرشد مل گیا جس سے اس شہر نما جسم میں ہی دریافت ہو گیا ۔ رہاؤ۔ میرا دل آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے بھی رہ نہیں سکتا ہر روز الہٰی نام کے لطف میں مسرور رہتا ہے ۔ جیسے بچہ لطف سے اپنی مان کے دودسے لگتا ہے ۔ دودھ چھوٹ جانے پر روتا ہے ۔ (1) خادم خدا کا ہر سانس الہٰی جدائی کی زر میں گرفتار رہتا ہے ۔ جیسے کنول کے پھول کی پانی سے بھاری پیارہے پانی کے دیدار کے بغیر سوکھ جاتا ہے ۔(2) خدمتگار ان خدا الہٰی نام کی یاد دو ریاض کرتے ہیں مرشد اپنے واعظ و سبق سے ساہمنے پاک خدا کا دیدار کرادیتا ہے ۔ درینہ گناہوں کی ناپاکیزگی نکلی آب حیات خدا کے پانی سے زندگی کو جاویداں روحانی واخلاقی پاک بناتا ہے کا غسل کیا نہائےـ(3) اے خدا ہمارے اعمال کا خیال نہ کیجئے اپنے خدمتگار کی عزت بچاہیئے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ سنیئے تیری پناہ لی ہے میرے خدا۔
بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੪॥
منُ کھِنُ کھِنُ بھرمِ بھرمِ بہُ دھاۄےَ تِلُ گھرِ نہیِ ۄاسا پائیِئےَ ॥
گُرِ انّکسُ سبدُ داروُ سِرِ دھارِئو گھرِ منّدرِ آنھِ ۄسائیِئےَ ॥੧॥
گوبِنّد جیِءُ ستسنّگتِ میلِ ہرِ دھِیائیِئےَ ॥
ہئُمےَ روگُ گئِیا سُکھُ پائِیا ہرِ سہجِ سمادھِ لگائیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گھرِ رتن لال بہُ مانھک لادے منُ بھ٘رمِیا لہِ ن سکائیِئےَ ॥
جِءُ اوڈا کوُپُ گُہج کھِن کاڈھےَ تِءُ ستِگُرِ ۄستُ لہائیِئےَ ॥੨॥
جِن ایَسا ستِگُرُ سادھُ ن پائِیا تے دھ٘رِگُ دھ٘رِگُ نر جیِۄائیِئےَ ॥
جنمُ پدارتھُ پُنّنِ پھلُ پائِیا کئُڈیِ بدلےَ جائیِئےَ ॥੩॥
مدھُسوُدن ہرِ دھارِ پ٘ربھ کِرپا کرِ کِرپا گُروُ مِلائیِئےَ ॥
جن نانک نِربانھ پدُ پائِیا مِلِ سادھوُ ہرِ گُنھ گائیِئےَ ॥੪॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
کھن کھن ۔ ذرا ذرا اسی دیر۔ بھرم بھرم۔ بھٹکتا بھٹکتا ۔ دھاوے ۔ دوڑتا ہے ۔ تل تھوڑا سا۔ گھر ۔ دل ۔ ذہن ۔ واسا۔ ٹھہراؤ۔ انکس۔ سوا۔ دارو۔ دوائی ۔ دھاریؤ ۔ بسا یئؤـ(1) سنت سنگت ۔ سچے ساتھی۔ دھیاییئے ۔ دھیان لگائیں۔ ہونمے روگ۔ خودی کی بیماری ۔ سہج سمادھ ۔ روحانی سکون میں ہوش و ہواس کی یکسوئی ۔ رہاؤ ۔ رتن ۔ ہیرے ۔ بھرمیا۔ بھٹکا ہوا۔ لیہہ ۔ ھاصل۔ اوڈا۔ سونگھا ۔ زمین کے اندر پانی کو پہچاننے والا۔ کوپ۔ کنوآں۔ گنہج ۔ پوشیدہ لہاییئے ۔ دریافت کر لیتا ہے ۔(2) سادھ ۔ پاکدامن مرشد۔ دھرگ لعنت۔ جیوا پییئے ۔ زندگی ۔جنم پدارتھ ۔ زندگی کی نعمت ۔ پن۔ ثواب۔ گوڈی بدلے ۔ ندار قیمت (3) مدھ سوون ۔ کدا۔ دھار پربھ کرپا۔ اے خدا مہربانی کر۔ نربان پد۔ بغیر ۔ خواہشات زندگی ۔ روحانی رتبہ۔
ترجمہ:
اے خدا سچے پاکدامن ساتھیوں کی صحب و قربت عطا فرما ۔ تاکہ خدا مین دھیان لگائیں۔ اس سے خودی جو انسانیت کے لئے ایک مرض ہے دور ہوا آرام و آسائش پائیا روحای سکون میں ذہن نشین ہوا ۔ رہاؤ۔ من لمحہ بھٹکتا ہے لگ و و کرتا ہے ذرا سا بھی سکون نہیں پاتا۔ کلام ذہنی روحانی سکون کے لئے ایک دوائی ہے ۔ سر پر مارنے کے لئے انکس انسانی دل و ذہن ایک مندر ہے ۔ اس میں بساؤ۔(1) اس ذہن و قلب میں ہیرے موتی لعلوں کی مانند اوصاف بھرے پڑے ہیں ۔ من بھٹکتا پھرتا انہیں یا پا نہیں سکتا ۔ جیسے سونگھا زمین کے میٹھے کھارے پانی کی پوشیدہ راز بہت جلد معلوم کر لیتا ہے ۔ اس طرح سے نام کی نعمت مرشد کے وسیلے سے حاصل ہو جاتی ہے (2) جنہیں ایسا پاکدامن خدا رسیدہ مرشد کا وصل و ملاپ حاصل نہیں ہوا ان کی زندگی اور زندہ رہنا ایک نعمت ہے ۔ زندگی کی ایک بھاری ثواب کیوجہ سے ملتی ہے بیکار چلی جاتی ہے ۔(3) اے خدا کرم و عنائیت فرما مرشد سے ملاپ کر۔ اے خادم نانک: جو مرشد سے ملکر الہٰی حمدو ثناہ کرتا ہے ایسی روحانی زندگی پالیتا ہے جہاں خواہشات اس پر اثر انداز نہیں ہو پاتیں۔
بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੪॥
آۄنھ جانھُ بھئِیا دُکھُ بِکھِیا دیہ منمُکھ سُنّجنْیِ سُنّجنُْ ॥
رام نامُ کھِنُ پلُ نہیِ چیتِیا جمِ پکرے کالِ سلُنّجنُْ ॥੧॥
گوبِنّد جیِءُ بِکھُ ہئُمےَ ممتا مُنّجنُْ ॥
ستسنّگتِ گُر کیِ ہرِ پِیاریِ مِلِ سنّگتِ ہرِ جسُ بھُنّجنُْ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستسنّگتِ سادھ دئِیا کرِ میلہُ سرنھاگتِ سادھوُ پنّجنُْ ॥
ہم ڈُبدے پاتھر کاڈھِ لیہُ پ٘ربھ تُم٘ہ٘ہ دیِن دئِیال دُکھ بھنّجنُْ ॥੨॥
ہرِ اُستتِ دھارہُ رِد انّترِ سُیامیِ ستسنّگتِ مِلِ بُدھِ لنّجنُْ ॥
ہرِ نامےَ ہم پ٘ریِتِ لگانیِ ہم ہرِ ۄِٹہُ گھُمِ ۄنّجنُْ ॥੩॥
جن کے پوُرِ منورتھ ہرِ پ٘ربھ ہرِ نامُ دیۄہُ ہرِ لنّجنُْ ॥
جن نانک منِ تنِ اندُ بھئِیا ہےَ گُرِ منّت٘رُ دیِئو ہرِ بھنّجنُْ ॥੪॥੫॥੭॥੧੨॥੧੮॥੭॥੩੭॥
لفظی معنی:
آون جان ۔ تناسخ۔ آواگون۔ وکھیا۔ دنیاوی دولت۔ منمکھ ۔ خودی پسند ۔ سنھجی سنجھ ۔ ویران۔ چیتیا۔ یاد کر۔ کال سلنجھ ۔ موت سر پر کھڑی رہتی ہے ۔ (1) وکھ ۔ دنیاوی دولت ۔ ہونمے ۔ خودی۔ ممتا۔ ملکیتی ہوس۔ منجھ ۔ دور کر۔ ست سنگت ۔ سچے ساتھی ۔ ہر رس بھنجھ ۔ الہٰی لطف اُٹھانا ۔ رہاؤ۔ سادھ ۔ جس نے طرز زندگی راہ راست پر لائی ۔ سر ناگت۔ سادہو پنجھ۔ کدا رسیدہ ۔ سادہوکے زیر سایہ رہوں۔ دکھ بھنجھ ۔ عذاب مٹانے والے (2) استت ۔ تعریف ۔ رد دل مین۔ سوآمی ۔ میرے آقا۔ بدھ ۔ عقل ۔ سمجھ۔ لنبھ ۔ روشنی کے لئے ۔ گرمنتر۔ سبق مرشد ۔ ہر بھنجھ ۔ الہٰی یاد و ریاض ۔
ترجمہ:
اے کدا کودی دنیاوی دولت کی ہوس ۔ ملیکتی کواہش و ہوس مٹا دے میرے دل سے دور کر دے ۔ سچے پاکدامن ساتھیوں کی صحبت و قربت جو مرشد کو پیار ہے ان ساتھیوں سے ملکر الہٰی لطف اُٹھاؤں۔ رہاؤ۔ دنیاوی دولت کی محبت کی وجہ سے تناسخ اور آواگون رہتا ہے خودی پسند کا جسم ویران و سنسان رہتا ہے ۔ الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کا خیال تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی نہیں روحانی و اخلاقی موت ہر وقت سر پر گھڑی رہتی ہے ۔(1) سچے ساتھیوں خدا رسیدہ پاکدامن سادہو مرشد کرم و عنائیت سے ملاؤ تاکہ مرشد کی صحبت اور زیر سایہ رہوں۔ اے خدا آپ غریب نواز ہو رحمان الرحیم ہو عذاب مٹانے والے ہو ۔ جبکہ ہم پتھروں کی مانند ڈوبنے والے ہں ہمیں بچالو ۔(2) اے میرے آقا میرے خدا میرے میں اپنی تعریف بساؤ اور سچے ساتھیوں کے ملاپ سے میری عقل منور ہو جائے ۔ الہٰی نام سے جب پیار ہو جائے تو خدا پر قربان جاتے ہیں۔(3) اے اپنے خدمتگاروں کے مقصد حل کرؤ۔ الہٰی نام عنائیت کیجئے جو الہٰی روشنی اور نور ہے ۔ تیرے خدمتگار نانک کے دل و جان روحانی وذہنی سکون حاصل ہوا مرشد نے الہٰی یاد و ریاض کے لئے الہٰی نام کا سبق بخشش کیا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫ گھرُ ੧ دُتُکے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
گُرُ سیۄءُ کرِ نمسکار ॥
آجُ ہمارےَ منّگلچار ॥
آجُ ہمارےَ مہا اننّد ॥
چِنّت لتھیِ بھیٹے گوبِنّد ॥੧॥
آجُ ہمارےَ گ٘رِہِ بسنّت ॥
گُن گاۓ پ٘ربھ تُم٘ہ٘ہ بیئنّت ॥੧॥ رہاءُ ॥
آجُ ہمارےَ بنے پھاگ ॥
پ٘ربھ سنّگیِ مِلِ کھیلن لاگ ॥
ہولیِ کیِنیِ سنّت سیۄ ॥
رنّگُ لاگا اتِ لال دیۄ ॥੨॥
منُ تنُ مئُلِئو اتِ انوُپ ॥
سوُکےَ ناہیِ چھاۄ دھوُپ ॥
سگلیِ روُتیِ ہرِیا ہوءِ ॥
سد بسنّت گُر مِلے دیۄ ॥੩॥
بِرکھُ جمِئو ہےَ پارجات ॥
پھوُل لگے پھل رتن بھاںتِ ॥
ت٘رِپتِ اگھانے ہرِ گُنھہ گاءِ ॥
جن نانک ہرِ ہرِ ہرِ دھِیاءِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
منگا لاچار۔ خوشیوں کا موقعہ ۔ مہا انند ۔ بھاری کوشی بھرا سکون ۔ چنت لتھی ۔ فکر دور ہوا۔ گر یہہ بسنت۔ دل ہرا بھرا کھلا ہوا۔ رہاؤ پھاگ ۔ پاگھن کامینہ ۔ سنگی ۔ ساتھی۔ ہولی کینی ۔ ہولی کا تہوار منائیا ۔ سنت سیر ۔ عاشقان خدا کی خدمت ۔ رنگ ۔ پریم پیار (2) مؤلیؤ ۔ کھلیا۔ ات لال۔ نہایت سرخ ۔ ات انوپ نہایت انوکھا۔ سنو کے ناہی مر جھاتا نہیں۔ چھاو۔ دہوب ۔ آرام آسائش و عذاب میں ۔ سگللی ۔ ساری۔ روتی ۔ موس۔ سد بسنت ۔ پیشہ خوشیاں۔ (3) برکھ ۔ شجر ۔ درخت۔ پارجات۔ مرادیں پوری کرنیوالا ۔ بہشتی درکت۔ رتن بھانت۔ کئی قسموں کے ہیرے ۔ ترپت۔ تسلی ۔ اگھانے ۔ سر ہوئے ۔ ہر گن گائے ۔ الہٰی حمدوچناہ سے ۔ ہر دھیائے ۔ الہٰی یاد وریاض سے ۔
ترجمہ:
اے خدا آج ہمارے خوشیوں سے مخمور ہیں۔ تیری بیشمار حمدو ثناہ کی ہے ۔ رہاؤ۔ مرشد کی کدمت کرتا ہوں سجدہ کرتا ہوں میرا دل خوشیوں سے بھرا ہوا ہے بھاری روحانی و ذہنی سکون ہے ۔ جب سے الہٰی وصل ملاپ حاصل ہوا ہے ۔ فکر مندی مٹ گئی ہے ۔(1) آج ہمارے لئے پھاگن کا ساموسم ہے ۔ الہٰی ساتھی ملکر کھلینے لگے ہیں۔ خدمت سنتون کی ہمارے لئے ہولی کا تہوار ہے ۔ خداوند کریم سے نہایت پیار ہو گیا ہے ۔ (2) میرے دل و جان میں ترو تازگی اور خوشی کی لہریں اور کھل گئے ہیں ۔ انوکھے طور پر ۔ عذاب و آسائش میں پز مردگی نہیں آتی ۔ سارے موسموں میں ہرا بھرا رہتا ہے ۔ مرشد کے ملاپ سے ہمیشہ بہار ہے ۔(3) بہشتی شجر پیدا ہو گیا ۔ جس میں کئی قسموں کے ہیرے جواہرات کے پھول اور پھل لگتے ہیں۔ دل کو تسلی و تسکین حاصل ہوتا ہے الہٰی حمدو ثناہ سے اے خادم نانک خد امیں دھیان لگانیسے ۔ مراد الہٰی حمد وثناہ اور الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت اپنانا ۔ الہٰی شجر ہے جس میں انتہائی اوصاف سے بھرا ہوا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
ہٹۄانھیِ دھن مال ہاٹُ کیِتُ ॥
جوُیاریِ جوُۓ ماہِ چیِتُ ॥
املیِ جیِۄےَ املُ کھاءِ ॥
تِءُ ہرِ جنُ جیِۄےَ ہرِ دھِیاءِ ॥੧॥
اپنےَ رنّگِ سبھُ کو رچےَ ॥
جِتُ پ٘ربھِ لائِیا تِتُ تِتُ لگےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
میگھ سمےَ مور نِرتِکار ॥
چنّد دیکھِ بِگسہِ کئُلار ॥
ماتا بارِک دیکھِ اننّد ॥
تِءُ ہرِ جن جیِۄہِ جپِ گوبِنّد ॥੨॥
سِنّگھ رُچےَ سد بھوجنُ ماس ॥
رنھُ دیکھِ سوُرے چِت اُلاس ॥
کِرپن کءُ اتِ دھن پِیارُ ॥
ہرِ جن کءُ ہرِ ہرِ آدھارُ ॥੩॥
سرب رنّگ اِک رنّگ ماہِ ॥
سرب سُکھا سُکھ ہرِ کےَ ناءِ ॥
تِسہِ پراپتِ اِہُ نِدھانُ ॥
نانک گُرُ جِسُ کرے دانُ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی :
ہٹوانی ۔ ہٹی والا بنانیا۔ دکاندار ۔ کیت ۔ کرتا ہے ۔ جوآری ۔ جوا ۔ کھیلنے والا۔ چیت ۔ دل ۔ دلچسپی ۔ عملی ۔ افیمی ۔ جیولے ۔ جیتا ہے ۔ تیون ۔ ایسے ہی ۔ ہر جن۔ خدائی کدمتگار۔ ہر دھیائے ۔ خد ا مین دھیان لگا کر (1) رنگ ۔ پریم پیار۔ رچی ۔ رچے ۔محو ۔ مست ۔ تت تت۔ اس میں ۔رہاؤ۔ میگھ ۔ باد۔ سمے ۔ وقت ۔ نرنکار۔ ناچتا ہے ۔ پیل پاتا ہے ۔ وگسے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ گولا ۔ کنول کے پھول ۔ ماتا ۔ ماں۔ بارک ۔ بچے ۔ انند۔ دلی سکون ۔ جپ گوبند۔ خدا کی یاد و ریاض ۔ (2) سنگھ ۔ شیر ۔ رچے ۔ رچی ۔ خوشی ۔ بھوجن ماس۔ گوشت کھا کر۔ رن ۔ جنگ۔ سورے جنگجو ۔ بہادر۔ الاس۔ جوش و کروش اٹھتا ۔ کرپن کو ۔ کنجوس۔ ات دھن پیار۔ دولت نہایت پیار۔ ادھار۔ آسرا ۔ (3) سر ب رنگ۔ ساری محبتوں پیاروں میں ۔اک رنگ ماہے ۔ ایک پریم میں ہیں۔ سرب سکھا۔ سارے آرام و آسائش ۔ ہرکے نائے ۔ الہٰی نام میں ۔ تسیہہ۔ اسے۔ پراپت۔ حاصل ۔ ندھان ۔ کزانہ ۔ دان ۔ خیرات۔
ترجمہ:
ہر جاندار اپنے دل کی خواہش کے لطف و مزے میں محو و مسرور رہتا ہے ۔ جس لطف و نعمت میں پسند کی دکان کرتا ہے ۔ جوئے باز کو جوئے سے محبت ہے ۔ افیمی کی زندگی افیم کھانے میں ہے ۔ ایسے ہی خدا کے خدمتگار ۔خدائی بندے الہٰی یاد وریاض پیارے ہے ۔ خد امیں دھیان سے روحانی واخلاقی زندگی حاصل کرتا ہے ۔ (1) ہر بادلوں میں مورنا چتا ہے پیل پاتا ہے ۔ چاند کے دیدار سے کنول کے پھول کھلتے ہین۔ ماں اپنے بچے کو دیکھ کر دلی سکون پاتی ہے ۔ اسی طرحس سے خدائی کدمتگار عاشقان الہٰی حمدوثناہ سے روحانی لطف و نعمت پاتے ہیں(2) شیر کو گوشت کھانے میں لذت محسوس ہوتی ہے ۔ جنگ کو دیکھ کر جنگجو کے دل میں جوش پیدا ہوتا ہے کنجوس کو دولت سے محبت ہے دولت کے دیدار میں لذت پاتا ہے ۔ عاشق کدا کو کدا کا ہی آسرا ہے ۔ (3) سارے پیار ایک ودحت کی پیار میں اور دنیا کے لطف اور لذتیں الہٰی نام ست ۔ سچ حق و حقیقت کے لطف میں پوشیدہ ہیں۔ مگر یہ خزانہ اسے حاصل ہوتا ہے اے نانک۔ مرشد جیسے اسے خیرا تمیں دیتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
تِسُ بسنّتُ جِسُ پ٘ربھُ ک٘رِپالُ ॥
تِسُ بسنّتُ جِسُ گُرُ دئِیالُ ॥
منّگلُ تِس کےَ جِسُ ایکُ کامُ ॥
تِسُ سد بسنّتُ جِسُ رِدےَ نامُ ॥੧॥
گ٘رِہِ تا کے بسنّتُ گنیِ ॥
جا کےَ کیِرتنُ ہرِ دھُنیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پ٘ریِتِ پارب٘رہم مئُلِ منا ॥
گِیانُ کمائیِئےَ پوُچھِ جناں ॥
سو تپسیِ جِسُ سادھسنّگُ ॥
سد دھِیانیِ جِسُ گُرہِ رنّگُ ॥੨॥
سے نِربھءُ جِن٘ہ٘ہ بھءُ پئِیا ॥
سو سُکھیِیا جِسُ بھ٘رمُ گئِیا ॥
سو اِکاںتیِ جِسُ رِدا تھاءِ ॥
سوئیِ نِہچلُ ساچ ٹھاءِ ॥੩॥
ایکا کھوجےَ ایک پ٘ریِتِ ॥
درسن پرسن ہیِت چیِتِ ॥
ہرِ رنّگ رنّگا سہجِ مانھُ ॥
نانک داس تِسُ جن کُربانھُ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
بسنت۔ خوشی ۔ کپڑے ۔ کر پال ۔ مہربان۔ گر دبال۔ مرشد مہربان ۔ منگل۔ خوشی ۔ گس کے اسکے ۔ ردے ۔ دلمیں ۔ گریہہ ۔ گھر ۔ تاکے ۔ اسکے ۔ بسنت گنی ۔ خوش سمجھو۔ کرتن۔ الہٰی صفت صلاھ ۔ دھنی لگن ۔ دلچسپی ۔ رہاؤ۔ پریت۔ پیار۔ پار برہم۔ کامیابی بخشنے والا۔ مول ۔ خوش ہو۔ گیان کماییئے ۔ علم و دانش پائیں۔ جناں ۔ خادماں کدا۔ محبوبان الہٰی ۔ تیسی ۔ تپسوی ۔ عابد۔ بندگی کرنیوالا۔ سادھگ سنگ۔ خدا رسدوں کا ساتھ ۔ سدھیانی ۔ ہمیشہ دھیان لگانے والا۔ گریہہ رنگ ۔ مرشد سے محبت ۔ (2) نربھؤ ۔ فیخوف۔ جن بھؤپیا۔ جنہیں کوف ہے ۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ کانتی ۔ گوشہ نشین۔ ردا تھائے ۔ مستقل مزاج۔ نہچل۔ نہیں ۔ غیر متزلزل ۔ مستقل مزاج۔ ساچ ٹھائے ۔ حقیقت ہے ۔ جنکا ٹھکانہ (3) کھوبے ۔ تلاش کرے ۔ جستجو۔ در سن پرسن۔ دیدار و چھوہ۔ ہیت ۔ محبت۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم۔ سہج مان۔ روحانی سکون کا لطف۔
ترجمہ:
خوشحال وہ ہے جس پر خدا مہربان ہے وہ بھی خوشحال ہے جس پر مرشد مہران ہے اسے خوشی ہے جسے واحد کام الہٰی نام دل میں سچ حق و حقیقت بسانے کا ہے اسے ہمیشہ بہادر ہے ۔(1) اسکے دل میں خوشیاں کھڑے کھلے ہوئے سمجھو جس کے الہٰی حمدو ثناہ کی لگن اور دلچسپی ہے ۔ رہاؤ۔ اے دل ۔ الہٰی پیار جو کا میابیاں بخشنے والا ہے کی کوشمی منا ۔ الہٰی خدمتگاروں خدا رسیدگان سے روحانی و حقیقی علم حاصل کر۔ ریاض کا ر عابد وہی ہے جسے خدا رسیدہ پاکدامن کا ساتھ و صحبت حاصل ہے ۔ وہی دھیانی اور توجہی ہے جسکا مرشد سے پیار ہے ۔ (2) بیخوف وہی ہے جسے ہے خوف خدا ۔ آرام و آسائش اسے ہے جسنے وہم و گمان اور بھٹکن مٹا دی ۔ گوشہ نشین وہی ہے جو ہے مستقل مزاج دل میں لرزش نہیں۔ وہی ہے مستقل مزاج حقیق ۔ جسکا مقام ہے ۔(3) اے انسان وحدا خدا کی کر جستجو اور دولت سے پیار کر۔ دیدار و چھوہ کا جسکے دل میں خیال ہے محبت ہے ۔ جو الہٰی پریم پیار میں محو و مجذوب ہے وہ روحانی و ذہنی سکون کا لطف اٹھاتا ہے خادم نانک اس خادم پر قربان ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
جیِء پ٘رانھ تُم٘ہ٘ہ پِنّڈ دیِن٘ہ٘ہ ॥
مُگدھ سُنّدر دھارِ جوتِ کیِن٘ہ٘ہ ॥
سبھِ جاچِک پ٘ربھ تُم٘ہ٘ہ دئِیال ॥
نامُ جپت ہوۄت نِہال ॥੧॥
میرے پ٘ریِتم کارنھ کرنھ جوگ ॥
ہءُ پاۄءُ تُم تے سگل تھوک ॥੧॥ رہاءُ ॥
نامُ جپت ہوۄت اُدھار ॥
نامُ جپت سُکھ سہج سار ॥
نامُ جپت پتِ سوبھا ہوءِ ॥
نامُ جپت بِگھنُ ناہیِ کوءِ ॥੨॥
جا کارنھِ اِہ دُلبھ دیہ ॥
سو بولُ میرے پ٘ربھوُ دیہِ ॥
سادھسنّگتِ مہِ اِہُ بِس٘رامُ ॥
سدا رِدےَ جپیِ پ٘ربھ تیرو نامُ ॥੩॥
تُجھ بِنُ دوُجا کوءِ ناہِ ॥
سبھُ تیرو کھیلُ تُجھ مہِ سماہِ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ راکھِ لے ॥
سُکھُ نانک پوُرا گُرُ مِلے ॥੪॥੪॥
لفظی معنی ۔
جیئہ ۔ زندگی ۔ پنڈ۔ جسم ۔ مگدھ ۔ بیوقوف ۔ جاہل ۔ دین ۔ دیئے ۔ دھار جوت کین ۔ نور سے روشن کیے ۔ جاچک ۔ویال۔ مرہبان۔ نہال۔ خوشحا۔ (1) کرن کارن جوگ ۔ سبب بنانے کی حیثیت اور توفیق رکھنے والے ۔ سگل۔ سارے ۔ تھوک۔ نعمتیں ۔ رہاؤ۔ نام جپت ۔ا لہٰی نام کی یاد وریاض سے ۔ ادھار ۔ اسرا ۔ سکھ سہج سار۔ روحانی سکون وآسائش کی بنیاد۔ پت۔ عزت۔ سوبھا۔ شہرت۔ وگھن۔ روک رکاوٹ ۔ (2)دلبھ ۔ نایاب ۔ بول ۔ زبان کلام۔ پربھیو دیہہ ۔ بخشش کر۔ بیسرام ۔ ٹھکانہ ۔ ردے دلمیں ۔ (3) تیرو کھیل ۔ تیرے تماشے ۔ سماے ۔ محو و مجذوب ۔ چیو ۔ بھاوے ۔ جسیے تیری رضا ہے ۔ ۔ اسطرحس ے ۔ راکھ ۔ بچا ۔ پورا گر۔ کامل مرشد۔
ترجمہ:
اے میرے پیار خدا تو سارے سبب بنانے کی توفیق رکھتا ہے مجھے تجھ سے ہی ساری نعمتیں حاصل ہوتی ہیں۔ رہاؤ۔ یہ زندگی اور سانس و جسم تیرا ہی عنائیت کیا ہوا ہے تو بیو قوفوں جاہلوں اپنے نور سے خوبصورت بنا دیتا ہے ۔ سارا عالم بھکاری ہے مگر اے کدا مہربان ہے الہٰی نام کی یادوریاض سے خوشحال ہو جاتاہے ۔ (1)
نام کی کی یاد و ریاض سے کامیابی حاصل ہوتی ہے نام کی یاد و ریاض آرام و آسائش کی روحانی و ذہنی سکون پاتے ہیں۔ عطمت و حشمت حاصل ہوتی ہے ۔ زندگی کے سفر میں رکاوٹ پیدا نہیں ہوتی ۔(2) اے میرے کدا جس کام کے لئے انسان کو یہ نایاپ جسم بخشش ہوا ہے وہ کلام وہ زبان میرے خدا مجھے دیجیئے ۔ پاکدامن خدا رسیدہ ساتھیوں میں ٹھکانہ تاکہ ہمیشہ دل سے ریاض و یاد کرؤ تیرے نام ست۔ سچ ۔ حق و حقیقت کی (3) اے خدا تیرے بغیر ایسی ہستی نہیں کوئی دوسری جسے تیری رضا و مرضی ہے اسی طرح میری حفاظت کر یہ سارے علام کا تماشہ تیرا ہی بنائیا ہو اہے ۔ اے نانک کامل مرشد کے ملاپ سے سکھ نصیب ہوتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
پ٘ربھ پ٘ریِتم میرےَ سنّگِ راءِ ॥
جِسہِ دیکھِ ہءُ جیِۄا ماءِ ॥
جا کےَ سِمرنِ دُکھُ ن ہوءِ ॥
کرِ دئِیا مِلاۄہُ تِسہِ موہِ ॥੧॥
میرے پ٘ریِتم پ٘ران ادھار من ॥
جیِءُ پ٘ران سبھُ تیرو دھن ॥੧॥ رہاءُ ॥
جا کءُ کھوجہِ سُرِ نر دیۄ ॥
مُنِ جن سیکھ ن لہہِ بھیۄ ॥
جا کیِ گتِ مِتِ کہیِ ن جاءِ ॥
گھٹِ گھٹِ گھٹِ گھٹِ رہِیا سماءِ ॥੨॥
جا کے بھگت آننّد مےَ ॥
جا کے بھگت کءُ ناہیِ کھےَ ॥
جا کے بھگت کءُ ناہیِ بھےَ ॥
جا کے بھگت کءُ سدا جےَ ॥੩॥
کئُنُ اُپما تیریِ کہیِ جاءِ ॥
سُکھداتا پ٘ربھُ رہِئو سماءِ ॥
نانک جاچےَ ایکُ دانُ ॥
کرِ کِرپا موہِ دیہُ نامُ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی :
پریتم ۔ پیارا۔ سنگ ۔ ساتھ۔ رائے ۔ راجہ ۔ حکمران۔ جیوا۔ جیتا ہوں۔ سمرن۔ یا دوریاض۔ تسیہہ۔ اسے ۔ (1) پران ادھار ۔ زندگی کے اسرے ۔ جیؤ ۔ زندگی۔ پران ۔ سانس۔ دھن۔ سرمایہ ۔ رہاؤ۔ جسکی جستجو اور تلاش فرشتہ سیرت انسان اور دیوتے کرتے ہیں۔ جسکا رشی منی شیخ نہیں پا سکے ۔ جس کی روحانی عطمت و حشمت بیان نہیں ہو سکتی وہ ہر دل میں بسا ہے(2) جس خدا کے پیارے محبو ب خدا خوشیوں بھر ے سکون میں رہتے ہیں جنکو کبھی روحانی واخلاقی موت نہیں ستاتی جنکو خوف اپنا اچر نہیں دکھاتا جو ہمیشہ بدیوں پر فتیحاب ہوتے ہیں۔(3) اے خدا تیری کیا تعریف کیجائے کہہ نہیں سکتے تو آرام وآسائش دینے والا مالک ہے ہر جاتی ہے نانک ایک بھیک مانگتا ہے کہ کرم و عنائیت سے نام ست سچ حق و حقیقت عنائیت فرمایئے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
مِلِ پانھیِ جِءُ ہرے بوُٹ ॥
سادھسنّگتِ تِءُ ہئُمےَ چھوُٹ ॥
جیَسیِ داسے دھیِر میِر ॥
تیَسے اُدھارن گُرہ پیِر ॥੧॥
تُم داتے پ٘ربھ دینہار ॥
نِمکھ نِمکھ تِسُ نمسکار ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِسہِ پراپتِ سادھسنّگُ ॥
تِسُ جن لاگا پارب٘رہم رنّگُ ॥
تے بنّدھن تے بھۓ مُکتِ ॥
بھگت ارادھہِ جوگ جُگتِ ॥੨॥
نیت٘ر سنّتوکھے درسُ پیکھِ ॥
رسنا گاۓ گُنھ انیک ॥
ت٘رِسنا بوُجھیِ گُر پ٘رسادِ ॥
منُ آگھانا ہرِ رسہِ سُیادِ ॥੩॥
سیۄکُ لاگو چرنھ سیۄ ॥
آدِ پُرکھ اپرنّپر دیۄ ॥
سگل اُدھارنھ تیرو نامُ ॥
نانک پائِئو اِہُ نِدھانُ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
بوٹ۔ پودے ۔ جیؤ۔ اس سے ۔ ہونمے چھوٹ۔ کودی مٹ جاتی ہے ۔ داسے ۔غلام ۔خدمتگار۔ دھیر میر۔ مالک کا حوصلہ ۔ گریہہ پیر ۔ پیر ۔ شیخ ۔بلند عظمت ۔ گریہہ ۔ مرشد داتے ۔ سخی۔ دینہار۔ سخاوت کرنے کی توفیق رکھنے والے ۔ نمکھ نمکھ ۔ بار بار۔ غمسکار۔ سجدہ ۔ سرجھکانا بطور آداب ۔ رہاؤ۔ سادھ سنگ ۔ پارساؤ پاکدامنوں کی صحبت ۔ رنگ ۔ پریم ۔ پیار بندھ۔ غلامی ۔ مکت۔ نجات۔ چھٹکارہ ۔ جوگ۔ ملاپ ۔ جگت ۔ طریقہ ۔ (2) نیتر ۔ آنکھیں ۔ سنتو کھے ۔ صبر ملا ۔ درس ۔ پیکھ ۔ دیدارکرکے رسنا۔ زبان۔ گن انیک۔ بیشمار اوصاف ۔ ترشنا۔ کواہشا کی پیاس۔ بجھی۔ متی ۔ گر پر ساد۔ رحمت ۔ مرشد سے ۔ آگھانا۔ ۔ سیر ہونا۔ بھوک مٹ جانا۔ ہر رسیہہ سوآد ۔ الہی لطف ۔ و لذت سے(3) سیوک ۔ خدمتگار ۔ چرن سیو۔ خدمت پا۔ آو پرکھ ۔ آغاز عالم کا پہلا انسان ۔ پرنپر۔ جس کی وسعت بیشمار ہے ۔ سگلل اوھارن ۔ سب کا آسراد۔ الہہ ندھان۔ یہ خزانہ
ترجمہ:
اے سخاوت کرنیوالے سخی خدا میں ہر پل بار بار سر جھکاتا ہوں سجدہ کرتا ہوں ۔ رہاؤ ۔ جیسے پانی سے پورے سر سبز ہو جاتے ہیں اس طرح نیک آدمیوں پار ساؤں خدا رسیدگان کی صحبت و قربت سے خودی مٹ جاتی ہے ۔ جیسے کسی غلام یا کدمتگار اپنے مالک کا حوصلہ ہوت اہے ۔ ویسے ہی مرشد و پیر کا کامیابی کے لئے آسرا ہوتا ہے ۔ (1) جسے مرشد یا سادہو کا ساتھ یا صھبت نصیب ہو جائے اسے الہٰی پیار ہو جاتا ہے ۔ وہ دنیاوی غلامیوں سے نجات پا لیتا ہے ۔ محبوبان الہٰی اسکی یاد و ریاض کرتے ہیں یہی الہٰی ملاپ کا طریقہ کار ہے ۔(2) آنکھو ں کو دیدار سے صبر نصیب ہوتا ہے ۔ زبان بیشمار اوصا ف کہنے سے رحمت مرشد سے اسکی خواہشات کی پیاس مٹ جاتی ہے اور دل الہٰی نام کے لطف و مزے سے سیر ہو جاتا ہے ۔(3) آے عالم کے پہلے مرد خدا تو نہایت وسعتوں والا ہے تیرا نام ست سب کو کامیابی بخشنے والا ہے جو خدمتگار تیرے پاؤں پڑتا ہے ۔ اے نانک۔ اسے یہ خزانہ ملتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
تُم بڈ داتے دے رہے ॥
جیِء پ٘رانھ مہِ رۄِ رہے ॥
دیِنے سگلے بھوجن کھان ॥
موہِ نِرگُن اِکُ گُنُ ن جان ॥੧॥
ہءُ کچھوُ ن جانءُ تیریِ سار ॥
توُ کرِ گتِ میریِ پ٘ربھ دئِیار ॥੧॥ رہاءُ ॥
جاپ ن تاپ ن کرم کیِتِ ॥
آۄےَ ناہیِ کچھوُ ریِتِ ॥
من مہِ راکھءُ آس ایک ॥
نام تیرے کیِ ترءُ ٹیک ॥੨॥
سرب کلا پ٘ربھ تُم٘ہ٘ہ پ٘ربیِن ॥
انّتُ ن پاۄہِ جلہِ میِن ॥
اگم اگم اوُچہ تے اوُچ ॥
ہم تھورے تُم بہُت موُچ ॥੩॥
جِن توُ دھِیائِیا سے گنیِ ॥
جِن توُ پائِیا سے دھنیِ ॥
جِنِ توُ سیۄِیا سُکھیِ سے ॥
سنّت سرنھِ نانک پرے ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
وڈدانے ۔ بھاری سخی۔ رور ہے ۔ بستے ہو۔ سگللے ۔ سارے ۔ بھوجن۔ کھانے ۔ موہ مین نرگن ۔ بے اوساف۔ کچھو ۔ کچھ بھی ۔ جانو ۔ جانتا ۔ سار ۔ قدرو قیمت ۔ گت ۔ بلند۔ روحانی حالت۔ دیار ۔ دیال ۔ مہربان ۔ رہاؤ۔ جاپ۔ تاپ۔ ریاضت و عبادت کرم کیت۔ نہ نیک اعمال کیے ۔ ریب ۔ رسم۔ رواج۔ آس ۔ امید ۔ ترؤ۔ کامیاب ۔ (1) کالا ۔ ہنر ۔ پر بین ۔ ہنر مند۔ مکنن ۔ انت ۔ آخر ۔ جلیہہ مین ۔ پانی کی مچھلیاں ۔ اگم۔ رسائی سے بعید۔ تھورے ۔ کم ۔ بہت ۔ موچ۔ بھاری کھل۔ دل والے ۔ (3) غنی ۔ دولتمند۔ دھنی ۔ سرمایہ دار ۔ سیویا۔ خدمت کی ۔ سرن پناہ ۔ زیر سایہ ۔
ترجمہ:
اے خدا مجھ تیری قدروقیمت کی کچھ بھی سمجھ نہیں تو میری روحانی و اخلاقی حالت بلند و بہتر کر میرے مہربان خدا ۔ رہاؤ۔ اے خدا اپ بھاری سخی ہو۔ ہر ایک کی جیئہ جان میں بس رہے ہو۔ اور سب کو کھانے کے لئے نعمتیں دے رہے ہو مگر میں بے اوصاف تیرے اس ہمدردانہ کام کی قدروقیمت کو نہیں سمجھ پائی ۔ (1) نہ میں نے ریاضت کی ہے نہ عبادت نہ کوئی نیک قابل قدر اعمال کیے ہیں نہ مجھے مذہبی رسومات کی سمجھ ہے ۔ مگر مجھے تیرے نام ست سچ حق و حقیقت پر کامیابی ہونیکا نکیہ ہے ۔ اے خدا تو ساری طاقتورں میں کامل ہے ۔ پانی کی مچھلی تیرا کیا اندازہ لگا سکتی ہے ۔ اے خدا تو انسانی رسائی سے بعید بلند سے بلند ترا اور ہم کمر تر اور تو بھاری دل والا ہے ۔ جنہوں نے کی تیری یاد ریاض تجھ میں دیا دھیان وہ دولتمند ہیں۔ جنکا تجھ سے ہوا ملاپ وہ سرمایہ وار ہیں۔ جنہوں نے کی تیری خدمت آرام و آسائش ملی ۔ اے نانک۔ انہوں نے محبوبا ن کدا کی پناہ میں رہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
تِسُ توُ سیۄِ جِنِ توُ کیِیا ॥
تِسُ ارادھِ جِنِ جیِءُ دیِیا ॥
تِس کا چاکرُ ہوہِ پھِرِ ڈانُ ن لاگےَ ॥
تِس کیِ کرِ پوتداریِ پھِرِ دوُکھُ ن لاگےَ ॥੧॥
ایۄڈ بھاگ ہوہِ جِسُ پ٘رانھیِ ॥
سو پاۓ اِہُ پدُ نِربانھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دوُجیِ سیۄا جیِۄنُ بِرتھا ॥
کچھوُ ن ہوئیِ ہےَ پوُرن ارتھا ॥
مانھس سیۄا کھریِ دُہیلیِ ॥
سادھ کیِ سیۄا سدا سُہیلیِ ॥੨॥
جے لوڑہِ سدا سُکھُ بھائیِ ॥
سادھوُ سنّگتِ گُرہِ بتائیِ ॥
اوُہا جپیِئےَ کیۄل نام ॥
سادھوُ سنّگتِ پارگرام ॥੩॥
سگل تت مہِ تتُ گِیانُ ॥
سرب دھِیان مہِ ایکُ دھِیانُ ॥
ہرِ کیِرتن مہِ اوُتم دھُنا ॥
نانک گُر مِلِ گاءِ گُنا ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
سیو ۔ خدمت کر ۔ جن تو کیا۔ جسنے تجھے پیدا کیا۔ آرادھ ۔ یاد کر۔ جیؤ ۔ زندگی ۔ چاکر۔ کدمتگار۔ ڈان ۔ سزا۔ پوتر اری ۔ خزانچی ۔ دوکھ نہ لاگے ۔ عذاب یا مصیب نہیں آتی ۔ بھاگ ۔ تقدیر ۔ مقدر ۔ قسمت۔ پدناپانی ۔ بغیر خواہشات عادات کے بغیر رتبہ ۔ رہاؤں ۔ جیون ۔ زندگی ۔ برتھا۔ بیکار ۔کچھ ۔ کچھ بھی ۔ پورن ۔ مکمل۔ ارتھا۔ ضرورت۔ مانس سیوا۔ انسانی کدمت ۔ کھری ۔ نہایت۔ دییلی دکھدائی ۔ سادھ کی سوا۔ خدمت مرشد یا پارسا۔ سہلی ۔آسان (2) لوڑیہہ ۔ جاہے ۔ سادہو سنگت۔ صحبت پارسایاں ۔ اہا۔ وہاں۔ کیوں نام۔ صرف الہٰی نام۔ ست ۔ سچ حق وحقیقت ۔ پارگرام۔ کامیاب بنا نیوالے ۔ـ(3) تت ۔ حقیقت ۔ اصلیت ۔ گیان ۔علم و دانش۔ دھیان۔ توجہی ۔ ہر کیر تن ۔ الہٰی حمدو ثناہ۔ دھنا۔ سر ۔ لگن ۔ محویت۔ گنا۔ رمل گائے گنا۔ مرشد سے ملکر حمدو ثناہ کرنی ۔
ترجمہ:
جسکی اتنی بلند قسمت ہو جس انسان کی اسے خواہشات رہت روحانی رتبہ حاصل ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔ اے انسان جس خدا نے تجھے پیدا کیا ہے جس نے تجھے یہ زندگی عنائیت فرمائی ہے اسکا خدمتگار رہننے پر سزا نہیں ملتی اسکی یا دوریاض کرؤ۔ اس خدا کا خزانچی بن تجھے کوئی مصیبت نہ ستائے گی ۔ (1( دوسری خدمت ۔ بیکار ہے ۔ زندگی ضائع ہو جاتی ہے ۔ کوئی دنیاوی ضرورت پوری نہیں ہوتی ۔ انسانی خدمت عذاب عہندہ ہے ۔ کدمت پارسایاں آم و آسائش پہچانے ولای ہے (2) اگر ۔ آپ کو ہمیشہ آرام آسائش کی ضرورت ہے ۔ تو خدمت مرشد مرشد نے بتائی ہے وہاں صرف الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کی خیال آرائی اور سوچ وچار ہونی چاہیے ۔ مرشد کی صحبت دنیاوی زندگی کو کامیاب بنانے کی توفیق دیتی ہے ۔ (3) ساری حقیقتوں میں سے اسل حقیقت علم و دانش ہے سارے دھیانوں میں سے دھیان وحدت میں دھیان ہے ۔ الہٰی حمدوثناہ میں دھیان لگانا ۔ یکسوئی ۔ دھنا سرت و ہوش کو یکجا کرنا۔ گائے گنا۔ اے نانک۔ مرشد کے ملاپ خدا کی صفت صلاح کیا کر۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
جِسُ بولت مُکھُ پۄِتُ ہوءِ ॥
جِسُ سِمرت نِرمل ہےَ سوءِ ॥
جِسُ ارادھے جمُ کِچھُ ن کہےَ ॥
جِس کیِ سیۄا سبھُ کِچھُ لہےَ ॥੧॥
رام رام ‘بولِ’ رام رام ॥
تِیاگہُ من کے سگل کام ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِس کے دھارے دھرنھِ اکاسُ ॥
گھٹِ گھٹِ جِس کا ہےَ پ٘رگاسُ ॥
جِسُ سِمرت پتِت پُنیِت ہوءِ ॥
انّت کالِ پھِرِ پھِرِ ن روءِ ॥੨॥
سگل دھرم مہِ اوُتم دھرم ॥
کرم کرتوُتِ کےَ اوُپرِ کرم ॥
جِس کءُ چاہہِ سُرِ نر دیۄ ॥
سنّت سبھا کیِ لگہُ سیۄ ॥੩॥
آدِ پُرکھِ جِسُ کیِیا دانُ ॥
تِس کءُ مِلِیا ہرِ نِدھانُ ॥
تِس کیِ گتِ مِتِ کہیِ ن جاءِ ॥
نانک جن ہرِ ہرِ دھِیاءِ ॥੪॥੯॥
لفظی معنی:
بولت ۔ کہنے ۔ بیان کرنسے ۔ مکھ ۔ منہہ ۔ زبان ۔ پوت ۔ پاک۔ سوئے ۔ شہرت ۔جسم ۔ موت۔ لہے ۔ پائے ۔ (1) بول کہہ۔ کام۔ کواہشات ۔ رہاؤ۔ دھارے ۔ٹکائے ۔ دھرن۔ زمین۔ آکاس۔ آسمان ۔ پرگاس۔ روشنی ۔ پتت۔ بد اخلاق۔ بدکار۔ پنت ۔ پاک۔ انت کال۔ بوقت ۔ آخرت ۔ (2) اُتم ۔ اونچا۔ دھرم۔ انسانی فرض ۔ کرم کر توت۔ اعمال۔ چاہے ۔ چاہتے ہیں۔ سر لز ۔ فرشتہ سیرت ۔ دیوتے ۔ ولی اللہ ۔ سنت سبھا۔ عاشقان الہٰی محبوبان خدا۔ سیو ۔ خدمت(3) آو پرکھ ۔ پہال انسان ۔ آدم ۔ دان ۔ خیرا ت ۔ ہر ندان ۔ الہٰی خزانہ ۔ نام۔ گت مت۔ حالت کا اندازہ ۔
ترجمہ:
اے انسانوں خدا خدا اور دل کی تمام خواہشات چھوڑو ۔ رہاؤ۔ جسکے بیان کرنے سے زبان پاک ہو جاتی ہے ۔ جس کی یاد وریاض سے شہرت حاصل ہوتی ہے ۔ جس کی عبادت و بندگی سے موت مراد روحانی و اخالقی موت نزدیک نہیں پھتکتی ۔ جس کی خدمت سے ہر شے حاصل ہوتی ہے ۔(1) جسنے اپنے بل بوتے زمین و آسمان لکائے ہوئے ہیں ۔ جسکا ہر دل مین نور ہے ہر دل جبکے نور سے منور ہے ۔ جسکی یاد ور یاض سے بد اخلاق بد کردار پاک ہو جاتے ہیں اور دوباری اکلاقی و روحانی موت نزدیک نہیں پھٹکتی ۔(2) سارے فرائض سے جو اونچا مقدس فرض ہے اور تمام اعمال سے بلند اعمال ۔ جسکی خواہش فرشتہ سیرت انسان اور دیوتے کرتے ہیں وہ پارساؤں پاکدامن خدا رسیدہ بزرگان دین کی خدمت ہے ۔(3) جسنے آدم اول کو خیرات دی ۔ اسے خدا جو خزانہ ہے ۔ حاصل ہوا ۔ اسکے حالات کا اندازہ نہیں ہو سکتا۔ خدمتگار نانک کدا کو یاد کر دھیان لگا۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
من تن بھیِترِ لاگیِ پِیاس ॥
گُرِ دئِیالِ پوُریِ میریِ آس ॥
کِلۄِکھ کاٹے سادھسنّگِ ॥
نامُ جپِئو ہرِ نام رنّگِ ॥੧॥
گُر پرسادِ بسنّتُ بنا ॥
چرن کمل ہِردےَ اُرِ دھارے سدا سدا ہرِ جسُ سُنا ॥੧॥ رہاءُ ॥
سمرتھ سُیامیِ کارنھ کرنھ ॥
موہِ اناتھ پ٘ربھ تیریِ سرنھ ॥
جیِء جنّت تیرے آدھارِ ॥
کرِ کِرپا پ٘ربھ لیہِ نِستارِ ॥੨॥
بھۄ کھنّڈن دُکھ ناس دیۄ ॥
سُرِ نر مُنِ جن تا کیِ سیۄ ॥
دھرنھِ اکاسُ جا کیِ کلا ماہِ ॥
تیرا دیِیا سبھِ جنّت کھاہِ ॥੩॥
انّترجامیِ پ٘ربھ دئِیال ॥
اپنھے داس کءُ ندرِ نِہالِ ॥
کرِ کِرپا موہِ دیہُ دانُ ॥
جپِ جیِۄےَ نانکُ تیرو نامُ ॥੪॥੧੦॥
لفظی معنی:
من تن ۔ دل و جان میں۔ بھیتر ۔ اندر۔ پیاس۔ تشنگی ۔ خواہش۔گرویال۔ مہربان مرشد۔ آس۔ اُمید ۔ مراد۔ کل وکھ ۔ گناہ ہر نام۔ رن گ۔ الہٰی نام کے پیار سے ۔ گر پر ساد۔ رحمت مرشد سے ۔ ہر نام رنگ۔ بسنت۔ب نا۔ بہار ہوئی ۔ خوشیان ملیں۔ پر دے ۔ دل میں اردھارے ۔ بسائے ۔ ہر جس ۔ الہٰی حمد۔ رہاؤ۔ سمرتھ سوآمی با توفیق مالک ۔ کارن کرن۔ اسباب پیدا کرنیوالا۔ اناتھ ۔ بے مالک۔ سرن ۔ پناہ ۔ زیر سیاہ ۔ جیئہ جنت۔ ساری مکلوقات ۔ آدھار ۔ آسرا۔ نشتار۔ کامیاب بناؤ۔(2) بھوکھنڈ ۔ تانسک یا آواگون مٹانے والے ۔ دکھناس۔ عذاب مٹانے والے ۔ سر ز فرشتہ سیرت ۔ من جن۔ ولی اللہ ۔ رشتی ۔ منی ۔ کلا ۔ طاقت ۔ قوت ۔ توفیق ۔ جنت ۔ جیو۔ جاندار۔ مخلوق ۔ (3) انتر جامی ۔ اندرونی ۔ راز جاننے والا۔ ندرنہال۔ نظر عنائیت و شفقت ۔ دان ۔ خیرا۔ جپ۔ جیوے ۔ ریاض روحانی زندگی جیے ۔
ترجمہ:
اے دوست رحمت مرشد میرے دل میں بہار ہے خوشیاں نہیں دل کھلا ہوا ہے ۔ مرشد کی مہربانی سے میری مراد اور امیر بر آور ہوئی ۔ پار ساؤں کی صھبت سے گناہ مٹ گئے اور نام کی یاد وریاض سے الہٰی نام سچ و حقیقت سے محبت ہوگئی ۔(1) اے ہر قسم کی توفیق رکھنے والے میرے آقا اور اسباب پیدا کرنیوالے مین جسکا کوئی مالک نہیں یترے زیر سایہ آیا ہوں۔ ساری مخلوقات کو تیرا ہی آسرا ہے ۔ اپنی کرم و عنائیت سے کامیاب بنا میری زندگی ۔ (2) تناسخ و آواگون اور عذاب دور کرنیوالے فرشتہ سیرت انسان ولی اللہ ۔ رشتی منی تیری خدمت کرتے ہیں۔ زمین وآسامن جس کی قوت سے قائم دائم ہیں۔ تیرے دی ہوئی روزی روٹی تیری دی ہوئی کھاتے ہیں۔(3) اے راز دل جاننے والے مہربان خدا اپنے خدمتگار خوشیوں بھری نظر عنائیت و شفقت کر ۔ مہربانی کرکے مجھے خیرا دیجئے کہ تیری یاد و ریاض سے اے خدا نانک تیرے نام سے روحانی اخلاقی زندگی گذارے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
رام رنّگِ سبھ گۓ پاپ ॥
رام جپت کچھُ نہیِ سنّتاپ ॥
گوبِنّد جپت سبھِ مِٹے انّدھیر ॥
ہرِ سِمرت کچھُ ناہِ پھیر ॥੧॥
بسنّتُ ہمارےَ رام رنّگُ ॥
سنّت جنا سِءُ سدا سنّگُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّت جنیِ کیِیا اُپدیسُ ॥
جہ گوبِنّد بھگتُ سو دھنّنِ دیسُ ॥
ہرِ بھگتِہیِن اُدِیان تھانُ ॥
گُر پ٘رسادِ گھٹِ گھٹِ پچھانُ ॥੨॥
ہرِ کیِرتن رس بھوگ رنّگُ ॥
من پاپ کرت توُ سدا سنّگُ ॥
نِکٹِ پیکھُ پ٘ربھُ کرنھہار ॥
ایِت اوُت پ٘ربھ کارج سار ॥੩॥
چرن کمل سِءُ لگو دھِیانُ ॥
کرِ کِرپا پ٘ربھِ کیِنو دانُ ॥
تیرِیا سنّت جنا کیِ باچھءُ دھوُرِ ॥
جپِ نانک سُیامیِ سد ہجوُرِ ॥੪॥੧੧॥
لفظی معنی:
رام رنگ۔ الہٰی الفت ۔ پاپ۔ گناہ۔ ستاپ ۔ ذہنی عذاب۔ ستنگ ۔ جھجھک محسوس کر۔ اندھیرا ۔ لاعلمی ۔ پھر ۔ آواگون۔ تناسک۔ (1) بسنت ۔ بہار ۔ ذہنیخوشی ۔ رہاؤ۔ اپدیس ۔ واعظ ۔ نصیحت ۔ سب ۔ دھن۔ ساباسی ۔ بھگت ہین۔ خدا سے منکر۔ الہٰی محبت سے خالی ۔ ادیان تھان ۔ ویران وسنسان مقام(2) رس۔لطف ۔ رنگ ۔ پریم پیار ۔ ستنگ ۔ جھجھک محسوس کر۔ نکٹ ۔ نزدیک۔ کرنہار۔ کرنیکی توفیق رکھنے والے کو ۔ ایت اوت۔ یہاںوہاں۔ کارج سار۔ کام سنوارنے والا (3) دھیان ۔ توجہ ۔ باچھؤ دہور۔ خان چاہتا ہوں۔ حضور۔ سہامنے ۔
ترجمہ:
الہٰی محبت پیار سے ہمیشہ دل کھلا رہتا ہے ۔ بہار رہتی ہے ۔ ہمیشہ الہٰی عاشقوں محبوبوں کا ہمیشہ ساتھ صحبت و قربت بنتی رہتی ہے ۔ رہاؤ۔ الہٰی محبت و پیار سے گناہ مٹ جاتے ہیں ۔ ذہنی کوفت نہیں رہتی۔ لا علمی اور جہالت ختم ہو جاتی ہے ۔ الہٰی یاد وریاض سے تناسخ میں نہیں پڑنا پڑتا۔ سنتوں نے یہ سبق دیا ہے نصیحت کی ہے کہ جہاں خدمتگار خدا ہے وہ دیش خوش قسمت ہے ۔ الہٰی خدمت سے خالی ویران ہے ۔ سنسان ہے غیر آباد ہے ۔ خدا کو ہر دل میں بستا دیکھ (2) الہٰی حمدو ثناہ ہی دنیاوی لطف اور عیش و عشرت خایل کر۔ اے دل گناہ کرتے وقت ہچکچاہٹ محسوس کر ۔ کار ساز کرتا کو ساتھ سمجھ ۔ جو ہر دو عالموں میں کام درست کرنیوالا ہے ۔ (3) پائے پاک میں ہو میری توجہ یہ مہربانی کرکے خیرات بخشش کر ۔ اے تیرے محبوب سنتوں کی دہول چاہتا ہوں ۔ اے نانک یاد کر اس خدا کو جو ساہمنےاور حاضر ناظر ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
سچُ پرمیسرُ نِت نۄا ॥
گُر کِرپا تے نِت چۄا ॥
پ٘ربھ رکھۄالے مائیِ باپ ॥
جا کےَ سِمرنھِ نہیِ سنّتاپ ॥੧॥
کھسمُ دھِیائیِ اِک منِ اِک بھاءِ ॥
گُر پوُرے کیِ سدا سرنھائیِ ساچےَ ساہِبِ رکھِیا کنّٹھِ لاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اپنھے جن پ٘ربھِ آپِ رکھے ॥
دُسٹ دوُت سبھِ بھ٘رمِ تھکے ॥
بِنُ گُر ساچے نہیِ جاءِ ॥
دُکھُ دیس دِسنّترِ رہے دھاءِ ॥੨॥
کِرتُ اون٘ہ٘ہا کا مِٹسِ ناہِ ॥
اوءِ اپنھا بیِجِیا آپِ کھاہِ ॥
جن کا رکھۄالا آپِ سوءِ ॥
جن کءُ پہُچِ ن سکسِ کوءِ ॥੩॥
پ٘ربھِ داس رکھے کرِ جتنُ آپِ ॥
اکھنّڈ پوُرن جا کو پ٘رتاپُ ॥
گُنھ گوبِنّد نِت رسن گاءِ ॥
نانکُ جیِۄےَ ہرِ چرنھ دھِیاءِ ॥੪॥੧੨॥
لفظی معنی:
سچ پر میشور ۔ حقیقت اور خدا جو صدیوی ہے ۔ نت نوا۔ لہر روز زینا۔ نت چوا۔ ہر روز بیان گروں ۔ رکھوالے ۔ محافظ ۔ سنتاپ ۔ ذہنی کوفت۔ اک من اک بھاے ۔ دل وجان سے یکسو ہوکر۔ سر نائی ۔ پناہ ۔ ساچے صاحب ۔ سچے ملاک ۔ گنٹھ ۔ گللے لگا کر ۔ رہاؤ۔ جن ۔ خدمتگار ۔ رکھے ۔ حفاظت کرتا ہے ۔ دشٹ دوت ۔ بد قماش ۔ دشمن ۔ بھرم تکھے ۔ بھٹکن کر ماند ہوئے ۔ ساچے ۔ سچے خدا۔ جائے جگہ ۔ دیس دسنتر ۔دیس بدیس۔ دھائے ۔ دوڑ ۔ دہوب ۔(2) کرت ۔ کیے ہوئے اعمال۔ اپنا بیجیا آپے ہی کھائے ۔ جیسا بوئیا ویسا پائیا۔ کرنی بھرنی ۔ سوئے ۔ وہی ۔ پہچ نہ سکس کوئے ۔ کوئی برابری نہیں کر سکتا۔(3) داس ۔خدمتگار ۔ رکھے ۔ کر جتن ۔ کوشش کرکے ۔ اکھنڈ ۔ جسے توڑا نہ جا سکے ۔ پورن ۔ مکمل ۔پرتاپ ۔ برکت۔ نت رسن ۔ ہر روز زبان سے ۔ ہر چرن دھیائے ۔ پائے الہٰی میں دھیان لگا کر۔
ترجمہ:
خدا کو یکسو ہو دلی پیار سے دھیان لگاو۔ کامل مشد کے ہمیشہ زیر سایہ رہ کر رہنے سے صدیوی سچا کدا گللے لگا کر حفاظت کرتا ہے ۔ (1) خدا اور سچ و حقیقت ہمیشہ قئامد ائم اور نیا رہتا ہے ۔ مرشد کی مرہبانی سے ہمیشہ بیان کرتا ہوں۔ جیسے مان باپ اپنے بچے کا ہمیشہ دھیان رکھتے ہیں۔ اسی طرح کدا حفاطت کرتا ہے ۔ جسکی یا دو ریاض سے ذہنی کوفت نہیں ستاتی ۔ اپنے خدمتگار کا کدا خود محافط ہے ۔ بد قماش اور دشمن بھٹک بھٹک کر ماند پڑ جاتے ہیں۔ سچے مرشد کے بغیر ایسی کوئی جگر نہیں وہ دیس بدیس ۔ دوڑ دہوپ کرتے ہیں عذاب پاتے ہیں۔ (2) کیے ہوئے اعمال کی اثرات نہیں مٹتے اپنے کیے ہوئے اعمال کے نتیجے خود ہی پاتے ہین۔ کدا اپنے خدمتگاروں کا خود محافظ ہوتا ہے اسکے کدمتگاروں کی کوئی رابری نہیں کر سکتا۔ (3) خدا اپنے خدمتگار کا آپ محافظ ہوت اہے ۔ جسکا نہ مٹنے والی برکت اور کامل قوت کا مالک ہے ۔ اسکے خدا کی ہر روز حمدو ثناہ کرؤ۔ نانک کو اسکے پاوں میںدھاین لگانے سے روحانی و اخلاقی زندگی ملتی ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
گُر چرنھ سریۄت دُکھُ گئِیا ॥
پارب٘رہمِ پ٘ربھِ کریِ مئِیا ॥
سرب منورتھ پوُرن کام ॥
جپِ جیِۄےَ نانکُ رام نام ॥੧॥
سا رُتِ سُہاۄیِ جِتُ ہرِ چِتِ آۄےَ ॥
بِنُ ستِگُر دیِسےَ بِللاںتیِ ساکتُ پھِرِ پھِرِ آۄےَ جاۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سے دھنۄنّت جِن ہرِ پ٘ربھُ راسِ ॥
کام ک٘رودھ گُر سبدِ ناسِ ॥
بھےَ بِنسے نِربھےَ پدُ پائِیا ॥
گُر مِلِ نانکِ کھسمُ دھِیائِیا ॥੨॥
سادھسنّگتِ پ٘ربھِ کیِئو نِۄاس ॥
ہرِ جپِ جپِ ہوئیِ پوُرن آس ॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ رۄِ رہِیا ॥
گُر مِلِ نانکِ ہرِ ہرِ کہِیا ॥੩॥
اسٹ سِدھِ نۄ نِدھِ ایہ ॥
کرمِ پراپتِ جِسُ نامُ دیہ ॥
پ٘ربھ جپِ جپِ جیِۄہِ تیرے داس ॥
گُر مِلِ نانک کمل پ٘رگاس ॥੪॥੧੩॥
لفظی معنی:
گرچرن سریوت۔ پائے مرشد کی کدمت کر نے سے ۔ میئیا ۔ مہربانی ۔ سرب منورتھ ۔ سارے ۔ مقسد ۔ مرادیں۔ ضرورتیں۔ پورن ۔ مکمل ۔(1) رت ۔ موسم۔ سہاوی ۔ سوہنی ۔ اچھی ۔ جت ۔ جس سے ۔ بللاتی ۔ آہ و زاری ۔ ساکت ۔ مادہ پرست۔ منکر (1) دھنونت ۔ دولتمند ۔ راست ۔ سرمایہ ۔کام کرودھ ۔ شہوت اور غصہ ۔ بھے ونسے ۔ خوف مٹا۔ نربھے پد۔ بیکوفی کا رتبہ ۔ خصم دھیائیا ۔ مالک کی طرف دھیان دیا ۔ (2) نواس۔ ٹھکانہ ۔ رہائش ۔ پورن ۔ مکمل ۔ جل تھل مہیئل ۔ زمین ۔ سمندر اور کلا (3) ادۓ سدھ ۔ آٹھ معجزے ۔ کراماتی طاقتیں۔ نو ندھ ۔ نو خزانے ۔ کرم۔ بخشش۔ پراپت۔ حاصل ۔ کمل پر گاس۔ قلب کھلتا ہے ۔
ترجمہ:
وہی موسم اچھا ہے جس میں یاد آئے خدا۔ بغیر مرشد لوگ آہ و زاری کر تے دکھائی دیتے ہیں۔ مادہ پرست منکر تناسک میں پڑا رہتا ہے ۔ رہاؤ۔ پائے مرشد کی کدمت سے عذاب مٹ جاتا ہے خدا نے کرم فرمائی کی سارے مقصد حل ہوئے مرادیں حاصل ہوئین۔ اور کام مکمل ہوئے ۔ نانک الہٰی نام ست جو صدیوی ہے ۔ سچ حق وحقیقت کی اید وریاض دل میں بسانے سے روحانی و اخلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے ۔ (1) ایسے دولتمند وہی جسکا سرمایہ ہے خود خدا ۔ شہوت اور غصہ کلام سے مٹ جاتاہے ۔ خوف مٹ جاتا ہے بیخوفی کا رتبہ ملتا ہے ۔ اے نانک جب مرشد سے ملک مالک میں توجو دیتے ہیں (2) پارساوں پاکدامنوں خدا پرستوں کی صحبت و قربت میں بستا ہے ۔ خدا الہٰی یا دویاض سے اُمیدیں بر آور ہوتیں ہیں۔ زمین سمندر اور خلاص میں بستا ہے ۔ خدا ۔ نانک نے مرشد سے ملکر یاد کیا۔(3) آٹھوں معجزے اور نو خزانے دنیا کی ہے خود خدا ۔ بخشش ہے اس پر اسکی جسے نام وہ دیتا ہے ۔ تیری یاد و ریاض سے اے خدا جیتے ہیں روحانی و اخلاقی زندگی تیرے خادم خدا مرشد سے ملکر نانک دل کو کنول کھل جاتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫ گھرُ ੧ اِک تُکے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سگل اِچھا جپِ پُنّنیِیا ॥
پ٘ربھِ میلے چِریِ ۄِچھُنّنِیا ॥੧॥
تُم رۄہُ گوبِنّدےَ رۄنھ جوگُ ॥
جِتُ رۄِئےَ سُکھ سہج بھوگُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرِ کِرپا ندرِ نِہالِیا ॥
اپنھا داسُ آپِ سم٘ہ٘ہالِیا ॥੨॥
سیج سُہاۄیِ رسِ بنیِ ॥
آءِ مِلے پ٘ربھ سُکھ دھنیِ ॥੩॥
میرا گُنھُ اۄگنھُ ن بیِچارِیا ॥
پ٘ربھ نانک چرنھ پوُجارِیا ॥੪॥੧॥੧੪॥
لفظی معنی:
اچھا ۔ خواہشات۔ پنیا۔ پوری ہوئیں۔ چری وچھونیا۔ جدا ہوئے ہوئے ۔(1) روہو ۔ یاد کرؤ۔ رون جوگ۔ یاد وریاض کے لائق ہے ۔ سکھ سہج بھوگ۔ آرام و آسائش روحانی و ذہنی حاصل ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔ مہربانی سے نظر عنائیت و شفقت خوشیوں بھری کی اپنے خادم کو خوو سنبھالا ۔(2) ذہن وقلب ایک اعلٰے خوآبگاہ ہوگیا پچھونا بن گیا۔ تو آرام و آسائش کے مالک کا خدا کا وصل وملاپ حاصل ہوا۔ مراد وہ روحانی و زہنی سکنو پاتا ہے ۔ (3) میرا کوئی اوصاف نیک و بد کا خیال نہ کرکے مجھے اپنے پاؤں کا گرویدہ بنا لیا۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
کِلبِکھ بِنسے گاءِ گُنا ॥
اندِن اُپجیِ سہج دھُنا ॥੧॥
منُ مئُلِئو ہرِ چرن سنّگِ ॥
کرِ کِرپا سادھوُ جن بھیٹے نِت راتوَ ہرِ نام رنّگِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرِ کِرپا پ٘رگٹے گد਼پال ॥
لڑِ لاءِ اُدھارے دیِن دئِیال ॥੨॥
اِہُ منُ ہویا سادھ دھوُرِ ॥
نِت دیکھےَ سُیامیِ ہجوُرِ ॥੩॥
کام ک٘رودھ ت٘رِسنا گئیِ ॥
نانک پ٘ربھ کِرپا بھئیِ ॥੪॥੨॥੧੫॥
لفظی معنی:
کل وکھ ۔ گناہ ۔ ونسے ۔ مٹ جاتے ہیں ۔ گائے گنا۔ اوصاف گانے سے ۔ صفت صلاح کرنے سے ۔ اندن ۔ ہر روز۔ اپجی ۔ پیدا ہوتی ہے ۔ سہج ۔ روحانی لریں یا ۔ من مؤلیو۔ دل کھلتا ہے ۔ بھیٹے ۔ ملاپ ہوا۔ رہاؤ۔ پر گٹے ۔ نمودار ہوئے ۔ ظاہر ہوئے ۔ لرڑ ۔ دامن۔ ادھارے ۔ کامیابی کیے ۔ دین دیال ۔ غریب نواز۔(2) سادھ دہور ۔ سادہو کےپاؤں کی دہول ۔ نت ۔ ہر روز ۔ حضور ۔ حاضر ناظر ساہمنے (3) کام ۔ شہوت۔ کرؤدھ ۔ غصہ۔ رسنا۔ پیاس ۔ خواہش۔ کر پا بھئی ۔ ہوئی ۔
ترجمہ:
میرا دل الہٰی پاؤن کی صھبت سے کھل گیا۔ خدا نے اپنی کرم و عنائیت سے مرشد سے ملائیا لہذا ہر روز الہٰی نام کے پیار میں محو ہوا۔ رہاؤ۔ الہٰی حمدو ثناہ سے گناہ دور ہوئے ۔ اور روحانی سکون کی لہریں اُٹھنے لگیں۔ (1) کرم و عنایت سے خدا ظہور پذیر ہوا غریب نوار دامن دیکر کامیاب کیے ۔(2) یہ دل پاکدامن مرشد کے پاوں کا گرویدہ ہو گیا اور خدا کو حاضر دیکھنے لگا۔ (3) شہوت ۔ غصہ اور خواہشات کی تشنگی دور ہو ئی ۔ اے نانک خدا مہربان ہوا۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
روگ مِٹاۓ پ٘ربھوُ آپِ ॥
بالک راکھے اپنے کر تھاپِ ॥੧॥
ساںتِ سہج گ٘رِہِ سد بسنّتُ ॥
گُر پوُرے کیِ سرنھیِ آۓ کلِیانھ روُپ جپِ ہرِ ہرِ منّتُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سوگ سنّتاپ کٹے پ٘ربھِ آپِ ॥
گُر اپُنے کءُ نِت نِت جاپِ ॥੨॥
جو جنُ تیرا جپے ناءُ ॥
سبھِ پھل پاۓ نِہچل گُنھ گاءُ ॥੩॥
نانک بھگتا بھلیِ ریِتِ ॥
سُکھداتا جپدے نیِت نیِتِ ॥੪॥੩॥੧੬॥
لفظی معنی:
روگ۔ بیماری ۔ بالک ۔ بچے ۔ کرتھاپ ۔ ہاتھ کی تھپکی دیکر ۔ سانت سہج۔ روحانی وخلاقی ذہنی سکون و ٹھنڈک ۔ گریہہ ۔ گھر مراد۔ ذہن ۔ بسنت۔ خوشی ۔ بہادر ۔ کللیان ۔ روپ ۔ خوشھالی کا مجسمہ ۔ نت ۔ منتر ۔ نصیحب ۔ سبق ۔ واعظ ۔ رہاؤ ۔ سوگ ۔ فکر مندی ۔ سنتاپ۔ ذہنی عذاب ۔(2) نہچل ۔ جوڑ گمگاے نہ (3) بھکی ریت ۔ اچھی رسم ۔
ترجمہ:
خدا خود بیماری ختم کرتا ہے بچے کو اپنے ہاتھ کی تھپکی سے بچاتا ہے ۔ (1) ٹھنڈ ک روحانی سکون خوشحالی اور بہادر رہتی ہے اسکے ذہن و قلب میں جو کامل مرشد کے زیر پناہ جو خوشحالی کا مجسمہ ہے ۔ جو الہٰی نام یان کرتے ہیں رہاؤ۔ انکی فکر مندری ذہنی عذاب کدا خود مٹاتا ہے ۔ لہذا اپنے مرشد ہر روز یاد کرتے رہو ۔ (2) جو شخص اے خدا تیرا نام لیتا ہے وہ تیرے صدیوی نہ مٹنے والے اوصاف گر کر سارے پھل پات اہے ۔(3) اے انانک ۔ عاشقان الہٰی محبوبان خدا کی یہ رسم ہے کہ آرام و آرام آسائش دینے ولاے خدا کو ہر روز یاد کرتے ہیں۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
ہُکمُ کرِ کیِن٘ہ٘ہے نِہال ॥
اپنے سیۄک کءُ بھئِیا دئِیالُ ॥੧॥
گُرِ پوُرےَ سبھُ پوُرا کیِیا ॥
انّم٘رِت نامُ رِد مہِ دیِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرمُ دھرمُ میرا کچھُ ن بیِچارِئو ॥
باہ پکرِ بھۄجلُ نِستارِئو ॥੨॥
پ٘ربھِ کاٹِ میَلُ نِرمل کرے ॥
گُر پوُرے کیِ سرنھیِ پرے ॥੩॥
آپِ کرہِ آپِ کرنھیَہارے ॥
کرِ کِرپا نانک اُدھارے ॥੪॥੪॥੧੭॥
لفظی معنی :
نہال ۔ خوشباش ۔ دیال۔ مہربان۔ پورا ۔ مکمل۔ انمرت نام۔ الہٰی نام جو مانند آب حیات ہے ۔ دل ذہن نشین ۔ رہاؤ۔ گرم دھرم۔ اعمال اور فرض انسانی ۔ بیچاریؤ۔ خیال کیا باہ پکر۔ بازور پکر کر ۔ بھوجل۔ نستاریؤ۔ زندگی کے خوفناک سمندر کو عبور کرائی مراد کا میاب بنائیا (2) میل ۔ ناپاکیزگی ۔ نرمل پاک۔ (3) کرسہارے ۔ کرنے کی توفیق رکھنے والا ۔ ادھارے ۔ کامیاب بنائے ۔
ترجمہ:
کامل مرشد نے سارے کامل مکمل کئے ۔ آب حیات نام دلمیں بسادیا ۔ رہاؤ۔ اپنے حکم سے اپنے خدمتگاروں کو خوشیاں بخشتا ہے ۔ او راپنے خدمتگاروں پر مہربان رہتا ہے ۔ انسانی فرائض کی انجام وہی اور اعمال جو سر انجام دیئے کا کوئی خایل نہیں کیا اور امدادی طور پر بازور پلڑ کر کامیاب بنائیا ۔ اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور کرائیا۔(2) خدا نے ناپاکیزگی دور کرکے پاک بنائیا۔ کامل مرشد کی پناہ لی ۔(3) خدا جو کچھ کرتا ہے ۔ خود کرتا ہے اور کرنے کی توفیق رکھت اہے ۔ اے نانک: خدا اپنی مہربانی سے کامیابی بخشے ۔
بسنّتُ مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دیکھُ پھوُل پھوُل پھوُلے ॥
اہنّ تِیاگِ تِیاگے ॥
چرن کمل پاگے ॥
تُم مِلہُ پ٘ربھ سبھاگے ॥
ہرِ چیتِ من میرے ॥ رہاءُ ॥
سگھن باسُ کوُلے ॥
اِکِ رہے سوُکِ کٹھوُلے ॥
بسنّت رُتِ آئیِ ॥
پرپھوُلتا رہے ॥੧॥
اب کلوُ آئِئو رے ॥
اِکُ نامُ بوۄہُ بوۄہُ ॥
ان روُتِ ناہیِ ناہیِ ॥
متُ بھرمِ بھوُلہُ بھوُلہُ ॥
گُر مِلے ہرِ پاۓ ॥
جِسُ مستکِ ہےَ لیکھا ॥
من رُتِ نام رے ॥
گُن کہے نانک ہرِ ہرے ہرِ ہرے ॥੨॥੧੮॥
لفظی معنی:
دیکھ ۔ نظر دوڑ ۔ پھو پھول پھولے ۔ پھول کھلے ہوئے ہیں۔ کودی ۔ تیاگ ۔ چھوڑ ۔ پاگے ۔ گروید ہو۔ سبھاگے ۔ خوش قسمت ۔ رہاؤ۔ سگھی ۔ گھنا ۔ سایہ ۔ باس ۔ خوشبو۔ کوے ۔ ملائم ۔ سوک۔ سوکھے ۔ کھٹوے ۔ لکڑی کی مانند۔ بسنت ۔ بہار۔ پر پھولتا۔ کھلیا رہے ۔ کللو ۔ موت کا وقت ۔ نام بو وہو بووہو۔ الہٰی نام ست ۔ سچ حق اور حقیقت بیجو ۔ بوؤ۔ ان ۔ دوسری ۔ رت ۔ موسم ۔ وقت ۔ مت۔ ایسا نہ ہو۔ بھرم بھولہو۔ وہم وگمان میں گمراہ رہو۔ گرملے ۔ مرشد کے ملاپ سے ۔ ہر پائے ۔ خداملتا ہے ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ لیکھا۔ حساب ۔ تحریر ۔ رت نام۔ نام کا وقت موسم۔ کہے ۔ کہتا ہے ۔
ترجمہ:
اے انسان دیکھ ہر طرف اوصاف کے پھول کھل رہے ہیں۔ خودی کو چھوڑ وے ۔ خدا کے پاؤں کا گرویدہ ہو جا۔ اے خوش قسمت اس سے مل اے میرے دل اسے یاد کر ۔ رہاؤ۔ گھنا سنگھا سایہ ہے خوشبو آرہی ہے ملائم پیتے اور شاخیں ہیں۔ مگر تاہم ایسے بھی ہیں سوکھی لکڑی جیسے ہیں۔ اے انسان بہار کا موسم ہے ۔ کھلتے رہو۔ خوش رہو۔(1) اے انسان تجھے انسانی زندگی حاصل ہوئی ہے جو الہٰی نام سچ ۔ حق ۔ حقیقت بونے کا سنہری موقعہ ہے ۔ اسکے علاوہ کوئی دوسرا موقعہ حاصل نہ ہوگا ایسا نہ ہوکہ تگ و دو میں گمراہ ہو جائے ۔ مگر مرشد کے وسیلے سے ہی الہٰی نام حاصل ہوتا ہے اسے جسکے اعمالنامے اور مقدر میں تحریر ہو ۔ اے دل نام کا موقعہ اور موسم یا وقت ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی حمدو ثناہ کر۔
بسنّتُ مہلا ੫ گھرُ ੨ ہِنّڈول
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ہوءِ اِکت٘ر مِلہُ میرے بھائیِ دُبِدھا دوُرِ کرہُ لِۄ لاءِ ॥
ہرِ نامےَ کے ہوۄہُ جوڑیِ گُرمُکھِ بیَسہُ سپھا ۄِچھاءِ ॥੧॥
اِن٘ہ٘ہ بِدھِ پاسا ڈھالہُ بیِر ॥
گُرمُکھِ نامُ جپہُ دِنُ راتیِ انّت کالِ نہ لاگےَ پیِر ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرم دھرم تُم٘ہ٘ہ چئُپڑِ ساجہُ ستُ کرہُ تُم٘ہ٘ہ ساریِ ॥
کامُ ک٘رودھُ لوبھُ موہُ جیِتہُ ایَسیِ کھیل ہرِ پِیاریِ ॥੨॥
اُٹھِ اِسنانُ کرہُ پربھاتے سوۓ ہرِ آرادھے ॥
بِکھڑے داءُ لنّگھاۄےَ میرا ستِگُرُ سُکھ سہج سیتیِ گھرِ جاتے ॥੩॥
ہرِ آپے کھیلےَ آپے دیکھےَ ہرِ آپے رچنُ رچائِیا ॥
جن نانک گُرمُکھِ جو نرُ کھیلےَ سو جِنھِ باجیِ گھرِ آئِیا ॥੪॥੧॥੧੯॥
لفظی معنی:
اکتر۔ اکھٹے ہوکر۔ دبدھا۔ دوبدھا۔ دوہرے خیالات ۔ فرقہ پرستی ۔ تفرقات۔ لو۔ لگن ۔ جوڑی ۔ دوکھیلنے والے ۔ ان بدھ ۔ اس طریقے سے ۔ پاسا ڈھالہو۔ بازی کھیلو۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ انت کال۔ بوقت ۔ اخرت ۔نیہہ لاگے پیز ۔ عذاب نہ پہنچے ۔ رہاؤ۔ کرم دھرم ۔ اعمال و فرائض ۔ چوپڑ ۔ ساجہو ۔پاسا بناؤ۔ ۔ ست ۔ بلند اخلاق ۔ ساری ۔ نرو۔ کام ۔ شہوت ۔ کرؤدھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ موہ ۔ محبت۔ جتہو۔ پر فتح حاصل کرؤ ۔(2) وکھڑے داؤ ۔ مشکل راہیں۔ لنگھاوے ۔ پار کراتا ہے ۔ سکھ سہج ۔ آرام و آسائش اور زہنی و روحانی سکون کے ساتھ ۔ اٹھ اسنان کر ہو پر بھائی ۔ علے الھ اُٹھ کر غسل کر ہوا۔ سوئے ۔ہر ارادھے ۔ سوتے ہوئے بھی خدا کو یاد کرؤ۔ (2) رچن رچائیا۔ قائنات قدرت کا کھیل بنائیا ہے ۔ گورمکھ ۔ مر شد کے وسیلے سے ۔ جن بازی کھیل جیت کر۔
ترجمہ:
اس طریقے سے پاسے کا کھیل کھیلو۔ مرشد کے وسیلے سے روز و شب خدا کا نام لو تاکہ بوقت تمہیں عذاب برداشت نہ کرنا پڑے ۔ رہاؤ اکھٹے ہو کہ آپس میں ملیو دوچتی اور آپسی تفرقات مٹا ؤ اور آپسمیں پیار پیدا کرؤ۔ ہر نامے کے ہودہو جوڑی ۔ خدا کے نام کو کھیلنے والے آپس میں پیارے ہو وہو۔ سمجھولی بنو۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے آپ میں جل کر خیال آرائی کرو اس طرح کاپاسے کا کپڑا ۔ بچھاؤ۔ اعمال و فرائض انسانی کو چوپڑ کا کھیل ۔ بناؤ۔ سچ ۔ حق و حقیقت مراد ست جو صدیوی ہے نیک اعمال کو چوپڑ کی نہر د بناؤ ۔ شہوت ۔غصہ ۔ لالچ۔ صحبت اور غرور کو قابو کرؤ۔ سپر جیت ۔ یافتح پاؤ ایسا کھیل خدا کو پیار ہے (2) اعلے الصبح اُٹھکر غسل کرؤ اور خدا کو یاد کرو۔ اور سوئے ہوئے اور سوتے وقت بھی یاد کرؤ۔ بوقت عذاب و دشواریوں کے سچا مرشد کامیاب بناتا ہے ۔ آرام و آسائش روحانی وزہنی سکون سے اپنی منزل زندگی پر پہچن جات اہے ۔(3) خدا خودی ہی کھیلتا ہے اور خود ہی نگرانی کرتا ہے خود ہی اس نے یہ قائنات قدرت بنائی ہے ۔ اے خادم۔ ناک۔ جو ژخس مرشد کے وسیلے سے ایسا کھیل کھلتا ہے ۔ وہ اس زندگی کے کھیل کو جیت کر الہٰی وصل پاتا ہے الہٰی در اسے نصیب ہوتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੫ ہِنّڈول ॥
تیریِ کُدرتِ توُہےَ جانھہِ ائُرُ ن دوُجا جانھےَ ॥
جِس نو ک٘رِپا کرہِ میرے پِیارے سوئیِ تُجھےَ پچھانھےَ ॥੧॥
تیرِیا بھگتا کءُ بلِہارا ॥
تھانُ سُہاۄا سدا پ٘ربھ تیرا رنّگ تیرے اپارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
تیریِ سیۄا تُجھ تے ہوۄےَ ائُرُ ن دوُجا کرتا ॥
بھگتُ تیرا سوئیِ تُدھُ بھاۄےَ جِس نو توُ رنّگُ دھرتا ॥੨॥
توُ ۄڈ داتا توُ ۄڈ دانا ائُرُ نہیِ کو دوُجا ॥
توُ سمرتھُ سُیامیِ میرا ہءُ کِیا جانھا تیریِ پوُجا ॥੩॥
تیرا مہلُ اگوچرُ میرے پِیارے بِکھمُ تیرا ہےَ بھانھا ॥
کہُ نانک ڈھہِ پئِیا دُیارےَ رکھِ لیۄہُ مُگدھ اجانھا ॥੪॥੨॥੨੦॥
لفظی معنی:
قدرت ۔ قوت ۔ طاق۔ دوجا۔ دوجا۔ دوسرا۔ پچھانے پہچانتا ہے ۔ (1) پہارا ۔ قربان۔ تھان۔ مقام۔ جگہ ۔ سہاوا۔ سوہنی ۔ اچھی ۔ رنگ ۔ پریم ۔ پیار۔ اپار۔ نہایت وسیع۔ رہاؤ۔ دوجا کرتا ۔ دوسرا کرنیوالا ۔ تدھ بھاوے ۔ تجھے چاہتا ہے ۔ رنگ دھرتا۔ پیار کا پریمی بناتا ہے(2) داتا۔ سخی ۔ دانا۔ دانشمند۔ سمرتھ ۔ باتوفیق ۔ پوجا ۔ پرستش(3) محل ۔ٹھکانہ ۔ گوچر۔ چوبیان ۔ نہ ہوسکے ۔ دکھم۔ مشکل۔ بھانا۔ رضا۔ چاہت ۔ رکھ لیو ہو مگدھ آجانا۔ نادان ۔ بیوقوف ۔ جاہل
ترجمہ:
اے تیرے عابدوں ریاض کاروں و خدمتگاروں پر قربان ہوں تیری رہائش گاہ شاندار ہے ۔ تیری محبت پریم پیار نہایت وسیع ہے ۔ رہاؤ۔ اے خدا اپنی قوت کی تجھ کو ہی سمجھ ہے ۔ کوئی دوسرا سے سمجھ نہیں سکتا۔ جس پر تیری کرم و عنائیت ہے اسی کو ہی تیری پہشان ہے قدرو قیمت ہے ۔(1) ۔اے خدا تیری خدمت تو ہی کرو انے والا ہے کوئی دوسر نہیں کرنے والا ۔ وہی تجھ سے محبت کرتا ہے جسے تو محبت کا سبق دیتا ہے وہی محبوب تیرا ہوتا ہے ۔(2) اے خدا تو بھاری سخی ہے تو بھاری دانشمند ہے نہیں کوئی ثانی تیرا تو باتوفیق ساری قوتوں کا مالک ہے میں تیری خدمت اور پرستش کرنی نہیں جانتا مراد تیری قدرو قیمت کی پہچان نہیں۔ (3) تیرا ٹھکانہ تیری رہائش انسانی عقل و ہوش سے بعید ہے تیری رضا و رغبت میں رہنا بھاری دشوار ہے ۔ اے نانک: میں تیرے در پر تیرے زیر سایہ مجبور ہر کر آئیا ہوں مجھ نا اہل بیو قوف کو بچاؤ۔
بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੫॥
موُلُ ن بوُجھےَ آپُ ن سوُجھےَ بھرمِ بِیاپیِ اہنّ منیِ ॥੧॥
پِتا پارب٘رہم پ٘ربھ دھنیِ ॥
موہِ نِستارہُ نِرگُنیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اوپتِ پرلءُ پ٘ربھ تے ہوۄےَ اِہ بیِچاریِ ہرِ جنیِ ॥੨॥
نام پ٘ربھوُ کے جو رنّگِ راتے کلِ مہِ سُکھیِۓ سے گنیِ ॥੩॥
اۄرُ اُپاءُ ن کوئیِ سوُجھےَ نانک تریِئےَ گُر بچنیِ ॥੪॥੩॥੨੧॥
لفظی معنی:
مول ۔ اصلیت ۔ حقیت ۔ بیاد ۔ آب نہ سوبھے ۔ خود کی سمجھ نہیں۔ بھرم دیالی ۔ بھٹکن میں محصور۔ اہنمنی ۔ خودی کی وجہ سے ۔ (1) پار برہم ۔ کامیابی بخشنے والا خدا۔ نستار ہو۔ کامیاب بناؤ۔ نرگنی ۔ بے اوصا ف۔ رہاؤ۔ دپت۔ پیدائش ۔ پر لیؤ۔ قیامت۔ بیچار ۔ ہر چنی ۔ خدائی خدمتگاروں کا خیال ہے بیچار ہر جنی ۔ یہخدائی خدمتگاروں کی سمجھ اور خیال ہے (2) نام پربھ الہٰی نام۔ رنگ راتے ۔ پیار میں محو۔ کل میہہ۔ انسانی زندگی میں ۔ گنی ۔ گنو ۔ سمجہو (3) اپاؤ ۔ کوشش ۔ سوجھے ۔ سمجھ آتی ہے ۔ گرنچنی ۔ کلام۔ مرشد ۔
ترجمہ:
میرا باپ خداوند کریم مالک ہے اے مجھ بے اوصاف کو کامیابی دیجئے ۔ رہاؤ۔ نہ حقیقت کی سمجھ ہے نہ اپنے آپ کی بھٹکن وہم و گمان ارو خودی بس رہی ہے ۔ (1) پیدا و قیامت کدا برپا کرتا ہے ۔ خدمتگاران خدا کا یہ خیال ہے (2) جو الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے پریم میں جو محو ہیں۔ زمانے میں انہیں آرام و آسائش میں سمجھو ۔ (3) اور کوئی کوشش سمجھ نہیں آتی اے نانک۔ کلام و سبق مرشد سے ہی کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
راگُ بسنّتُ ہِنّڈول مہلا ੯॥
سادھو اِہُ تنُ مِتھِیا جانءُ ॥
زا بھیِترِ جو رامُ بستُ ہےَ ساچو تاہِ پچھانو ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِہُ جگُ ہےَ سنّپتِ سُپنے کیِ دیکھِ کہا ایَڈانو ॥
سنّگِ تِہارےَ کچھوُ ن چالےَ تاہِ کہا لپٹانو ॥੧॥
اُستتِ نِنّدا دوئوُ پرہرِ ہرِ کیِرتِ اُرِ آنو ॥
جن نانک سبھ ہیِ مےَ پوُرن ایک پُرکھ بھگۄانو ॥੨॥੧॥
لفظی معنی:
متھیا۔ جھوٹا ۔مٹ جانیوالا۔ بھیتر۔ اندر۔ ساچو۔ سچا۔ صدیوی ۔ رہاؤ۔ جگ ۔ عالم ۔ دنیا ۔ سنپت۔ سنپتی ۔ ساز وسامان ۔ جائیداد ۔ دولت۔ سپنے ۔ خواب۔ ایڈوانو۔ غرور کرتا ہے ۔ ستنگ ۔ ساتھ۔ تاہے ۔ کیوں۔ پسٹانو۔ پٹتا ہے ۔ محبت کرتا ہے ۔ صف ۔صلاح ۔ اریانو۔ دلمیں بساؤ۔ پورن ۔ مکمل۔ کامل۔ بھگوانو۔
بسنّتُ مہلا ੯॥
پاپیِ ہیِئےَ مےَ کامُ بساءِ ॥
منُ چنّچلُ زا تے گہِئو ن جاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جوگیِ جنّگم ارُ سنّنِیاس ॥
سبھ ہیِ پرِ ڈاریِ اِہ پھاس ॥੧॥
جِہِ جِہِ ہرِ کو نامُ سم٘ہ٘ہارِ ॥
تے بھۄ ساگر اُترے پارِ ॥੨॥
جن نانک ہرِ کیِ سرناءِ ॥
دیِجےَ نامُ رہےَ گُن گاءِ ॥੩॥੨॥
لفظی معنی:
پیئے ۔ دل اندر ۔ کام ۔ شہوت۔ چنچل۔ بھٹکتا۔ دوڑتا ۔ بھاگتا۔ گیہؤ۔ پکڑیا۔ رہاؤ۔ جو گی جنگم ارسنیاسی ۔ مراد پر فرقے کے فقیر ۔ ڈاری ۔ ڈالی ہے ۔پھاس ۔ پھندہ ۔ جال ۔(1) جییہ ۔ جیہہ ۔ جس جس نے ۔ سمہار۔ سنبھال کی ۔ بھو ساگر۔ دنیاوی زندگی کا خفوناک سمندر۔ ترے پار۔ زندگی کو کامیاب بنائیا ۔ (2) سر نائے ۔ پناہ گزیں۔ زیر سایہ ۔ دیجے نام۔ نام دو ۔ رہے گن گائے ۔ حمدو ثناہ کر تا رہوں۔
ترجمہ:
گناہوں بھری شہوت کی خواہش اس دل میں بستی رہتی ہے ۔ اس لئے دل قابو نہیں رہتا۔ جو ہر وقت دوڑتا بھاگتا رہتا ہے ۔ رہاؤ۔ جوگی جنگم اور سنیاسی سادہوؤں کے (فرقے ) فرقوں پر اس نے اپنا پھندہ دڈال رکھا ہے ۔ رہاؤ۔ جنہوں جنہوں نے الہٰی نام سچ حق و حقیقت کو دل میں بسائیا اور سنبھالا ۔ ان سبھ نے اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور کیا ۔(2) خادم نانک خدا کے زیر سایہ ہے ۔ نام بخشش کر اے خدا تکاہ تیری حمدو ثناہ کرتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੯॥
مائیِ مےَ دھنُ پائِئو ہرِ نامُ ॥
منُ میرو دھاۄن تے چھوُٹِئو کرِ بیَٹھو بِسرامُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مائِیا ممتا تن تے بھاگیِ اُپجِئو نِرمل گِیانُ ॥
لوبھ موہ ایہ پرسِ ن ساکےَ گہیِ بھگتِ بھگۄان ॥੧॥
جنم جنم کا سنّسا چوُکا رتنُ نامُ جب پائِیا ॥
ت٘رِسنا سکل بِناسیِ من تے نِج سُکھ ماہِ سمائِیا ॥੨॥
جا کءُ ہوت دئِیالُ کِرپا نِدھِ سو گوبِنّد گُن گاۄےَ ॥
کہُ نانک اِہ بِدھِ کیِ سنّپےَ کوئوُ گُرمُکھِ پاۄےَ ॥੩॥੩॥
لفظی معنی:
دھاون ۔ بھٹکن ۔ بسرام ۔ جائے رہائش ۔ ٹھکانہ ۔ رہاؤ۔ ممتا۔ ملیکتی ہوس۔ نرمل گیان۔ پاک علم۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ موہ۔ دنیاوی محبت۔ پرس۔ چھوہ ۔ گہی ۔ پکڑی ۔ بھگت بھگوان ۔ الہٰی عبادت و بندگی ۔(1) ستا ۔ دیرینہ فکر مندری ۔ چوکا ۔ مٹا۔ رتن نام۔ ہیرے جیسا قیمتی نام۔ ترسنا۔ خواہش۔ سکل۔ ساری ۔ بناسی ۔ مٹائی ۔ نج سکھ ۔ ذہنی سکون(3) کر پاندھ ۔ رحمان الرحیم۔ گو بند گن گاوے ۔ الہٰی حمدو ثناہ کرتا ہے ۔ سنپے سرمایہ ۔ گورسکھ پائے ۔ مرشد کے وسیلے سے پاتا ہے ۔
ترجمہ:
ماں مجھے الہٰی نام حاصل ہو گیا ہے جو ایک سرمایہ ہے ۔ میرا دل بھٹکنے سے رہ گیا اب سکون حاصل ہو گیا ۔ رہاؤ۔ دنیاوی دولت کی مھبت اس جسم سے ختم ہو گئی اور ملیکتی ہوس مٹ گئی ۔ پاک علم ذہن نشین ہو گیا ۔ (1) لالچ اور دنیاوی محبت اثر انداز نہیں ہوسکتے الہٰی عبادت ، بندگی اور ریاضت کرتا ہوں۔ جب سے الہٰی نام حاصل ہوا ہے ۔ درینہ فکر مندی مٹ گئی ہے ہر طرف کی خواہش مٹ گئی ہے اب روحانی ذہنی سکون میں محو و مجذوب ہوں۔(2) جس پر رحمان الرحیم خداوند کریم وہ الہٰی حمدو ثناہ کرتا ہے ۔ اے نانک بتادے اسطرح کی دولت اور اثاثہ کسی کو ہی مرشد کے ذریعے ملتاہے ۔
بسنّتُ مہلا ੯॥
من کہا بِسارِئو رام نامُ ॥
تنُ بِنسےَ جم سِءُ پرےَ کامُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِہُ جگُ دھوُۓ کا پہار ॥
تےَ ساچا مانِیا کِہ بِچارِ ॥੧॥
دھنُ دارا سنّپتِ گ٘ریہ ॥
کچھُ سنّگِ ن چالےَ سمجھ لیہ ॥੨॥
اِک بھگتِ نارائِن ہوءِ سنّگِ ॥
کہُ نانک بھجُ تِہ ایک رنّگِ ॥੩॥੪॥
لفظی معنی:
وساریؤ۔ بھلائیا ہے ۔ تن ونسے ۔ ہر جسم مٹ جائیگا۔ جسم سیؤ۔ موت سیؤ۔ پرے کام۔ واسطہ ۔ رہاؤ۔ پہاڑ ۔ پہاڑ۔ ساچا۔ صدیوی ۔ کہہ وچار۔ کس خیال سے ۔(1) دھن ۔ سرمایہ۔ دارا ۔ عورت۔ سگل گریہہ۔ سارے گھر۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ چائے ۔ جاتا ۔ (2) بھگت ۔ عبادت و ریاضت بھج تیہہ یاد کر۔ رنگ ۔ پریم سے ۔
ترجمہ:
اے دل تو خدا کا نام کیوں بھلا رکھا ہے ۔ جب جسم ختم ہو جاتا ہے تب موت کے فرشتوں سے واسطہ پڑیگا۔ رہاؤ۔ یہ دنیا ہوئیں کے پہاڑ کی مانند ہے تو کسی خیال سے اسے صدیوی مان لیا ہے ۔ (1) یہ دولت ۔ عورت ، اثاثہ جائیداد اور گھر یہ بات سمجھ لے کہ تیرے ساتھ نہیں جائیگی(2) صرف الہٰی کدمت و ریاض نے ساتھ دیتا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ اسے پریم پیار سے یاد کیا کرؤ۔
بسنّتُ مہلا ੯॥
کہا بھوُلِئو رے جھوُٹھے لوبھ لاگ ॥
کچھُ بِگرِئو ناہِن اجہُ جاگ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سم سُپنےَ کےَ اِہُ جگُ جانُ ॥
بِنسےَ چھِن مےَ ساچیِ مانُ ॥੧॥
سنّگِ تیرےَ ہرِ بست نیِت ॥
نِس باسُر بھجُ تاہِ میِت ॥੨॥
بار انّت کیِ ہوءِ سُہاءِ ॥
کہُ نانک گُن تا کے گاءِ ॥੩॥੫॥
لفظی معنی:
کہا ۔ کیوں۔ بھولیؤ ۔ گمراہ ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ بگریؤ۔ ناہن۔ خراب یا بگاڑ نہیں ہا۔ اجہو ۔ اب بھی ۔ جاگ۔ بیدار ہو ۔ رہاؤ۔ سم سپنے ۔ خواب کے برابر۔ جگ جان ۔ عالم کو سمجھ ۔ ونسے ۔ مٹ جاتا ہے ۔ ساچی مان سچ سمجھ ۔(1) بست نیت ۔ ہر روز ساتھ بستا ہے ۔ نس باسر۔ روز و شب ۔ بھج تاہے اسے یاد کر ۔ مت ، دوست ۔ (2) بارات کی ۔ بوقت آخرت ۔ سہائے مدد گار۔ گن ۔ وصف ۔
ترجمہ:
جھوٹے لالچ میں کیوں گمراہ ہو رہے ہو۔ اب بھی بیدار ہو جاؤ کچھ خرابی نہیں ہوئی ۔ رہاؤ۔ اس دنیا کو ایک خواب سمجھ ۔ یہ حقیقت سمجھ کر یہ مٹ جانا والا فناہ ہوجانے والا ہے (1) ہر روز تیرے ساتھ رہتا ہے ۔ اے دوست اسے روز و شب یاد کیا کر۔ (2) بوقت آخرت تیرا مدد گار ہوگا۔ اے نانک بتادے ۔ اسکی حمدو ثناہ کیا کر۔
بسنّتُ مہلا ੧ اسٹپدیِیا گھرُ ੧ دُتُکیِیا
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جگُ کئوُیا نامُ نہیِ چیِتِ ॥
نامُ بِسارِ گِرےَ دیکھُ بھیِتِ ॥
منوُیا ڈولےَ چیِتِ انیِتِ ॥
جگ سِءُ توُٹیِ جھوُٹھ پریِتِ ॥੧॥
کامُ ک٘رودھُ بِکھُ بجرُ بھارُ ॥
نام بِنا کیَسے گُن چارُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گھرُ بالوُ کا گھوُمن گھیرِ ॥
برکھسِ بانھیِ بُدبُدا ہیرِ ॥
مات٘ر بوُنّد تے دھرِ چکُ پھیرِ ॥
سرب جوتِ نامےَ کیِ چیرِ ॥੨॥
سرب اُپاءِ گُروُ سِرِ مورُ ॥
بھگتِ کرءُ پگ لاگءُ تور ॥
نامِ رتو چاہءُ تُجھ اورُ ॥
نامُ دُراءِ چلےَ سو چورُ ॥੩॥
پتِ کھوئیِ بِکھُ انّچلِ پاءِ ॥
ساچ نامِ رتو پتِ سِءُ گھرِ جاءِ ॥
جو کِچھُ کیِن٘ہ٘ہسِ پ٘ربھُ رجاءِ ॥
بھےَ مانےَ نِربھءُ میریِ ماءِ ॥੪॥
کامنِ چاہےَ سُنّدرِ بھوگُ ॥
پان پھوُل میِٹھے رس روگ ॥
کھیِلےَ بِگسےَ تیتو سوگ ॥
پ٘ربھ سرنھاگتِ کیِن٘ہ٘ہسِ ہوگ ॥੫॥
کاپڑُ پہِرسِ ادھِکُ سیِگارُ ॥
ماٹیِ پھوُلیِ روُپُ بِکارُ ॥
آسا منسا باںدھو بارُ ॥
نام بِنا سوُنا گھرُ بارُ ॥੬॥
گاچھہُ پُت٘ریِ راج کُیارِ ॥
نامُ بھنھہُ سچُ دوتُ سۄارِ ॥
پ٘رِءُ سیۄہُ پ٘ربھ پ٘ریم ادھارِ ॥
گُر سبدیِ بِکھُ تِیاس نِۄارِ ॥੭॥
موہنِ موہِ لیِیا منُ موہِ ॥
گُر کےَ سبدِ پچھانا توہِ ॥
نانک ٹھاڈھے چاہہِ پ٘ربھوُ دُیارِ ॥
تیرے نامِ سنّتوکھے کِرپا دھارِ ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
جگ۔ دنیا۔ گوا۔ کوے جیسا۔ نام نہیں چیت۔ الہٰی نام ست ۔ سچ و حقیقت دل میں نہیں۔ بسار۔ بھلا کر۔ بھیت ۔ چوگا۔ دانہ دنکا۔ ڈوے ۔ ڈگمگاتا ہے ۔ چیت انیت۔ بد یت ۔ توٹی ۔ ختم ہوئی ۔ پریت۔ پیار ۔ (1) کام ۔ شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ وکھ ۔ زہر ۔ بجر سخت۔ گن چار۔ باوصف اخلاق ۔ رہاؤ۔ بالو ۔ ریت ۔ گھمن گھیر۔ گردباد۔ ہوا کا بارولا۔ برکھس ۔ منہ برسنے پر بدید ۔ بلبلہ ۔ بانی ۔ بنتا ہے ۔ ہیر ۔ دیکھ ۔ ماتر بوند۔ ماتا و نطقہ ۔ چک پھیر۔ جیسے گھمار۔ چک پھر کر ۔ برتن بناتا ہے اسی طرح سے ۔ سرب جوت۔ سارے نور۔ ساری قوتیں۔ نامے کی چیرا ۔ الہٰی نام کی غلام ہیں۔ (2) سرب اپائے ۔ ساری کوشش ۔ گرو ۔ مرشد۔ سبد ۔ اوپر ۔ پگ ۔ پاؤں ۔ تور ۔ تیرے ۔ تجھ اور ۔ تیری طرف ۔ نام درائے ۔ جو نام چھپاتا ہے ۔ (3)پت کھوئے ۔ عزت گنواتا ہے ۔ دکھ انچل پائے ۔ جو زیر دامن باندھتا ہے ۔ ساچ نام رتے ۔ سچے نام حق وحقیقت میں محو و مجذوب ۔ پت سیؤ۔ با عزت ۔ کینس ۔ کرتا ہے ۔ پربھ رجائے ۔ الہٰی رضا سے ۔ بھے مانے ۔ خوف کھا کر۔ نر سبھؤ۔ بیخوف۔ (4) کامن ۔ عورت۔ سندر بھوگ ۔ شاندار لذیز کھانے ۔ پان پھول میٹھے رس بھوگ۔ لذیز پر لطف میٹھے کھانے ۔ کھیلے ۔ کھیلتا ہے ۔ وگسے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ تیتے سوگ۔ اتنے ہی ۔ سوگ۔ پز مردگی ۔ عذاب ۔ تکلیف ۔ پربھ سر ناگت ۔ الہٰی سایہ کے زیر ۔ زیر پناہ ۔ کینس ۔ کرتا ہے ۔ ہوگ ۔ ہوتا ہے ۔(5) پہرس پہنتا ہے ۔ بسیگار ۔ سجانا ۔ سجاوٹ ۔ ماٹی پھولی ۔ مٹی کا بت۔ غرور کرتا ہے ۔ روپ ۔ شکل۔ آسامنا ۔ اُمیدیں اور ارادے ۔ باندھے بار۔ دروازے پر باندھ دیئے ۔ سونا۔ ویران سنسان(6) گاچھو ۔ جاؤ ۔ پتری ۔ بیٹی ۔ راج کور۔ راجکماری ۔ نام بھنہو۔ سچ ۔ حق و حقیقت الہٰی نام جو صدیوی ہے یاد کرؤ۔ سچ دوت سوار۔ علے الصبح سنبھال کر۔ پر یؤ۔ پیارے ۔ ادھار ۔ آسرا۔ وکھ تیاس نوار ۔ دنیاوی دولت کی پیاس مٹا(7) موین ۔ دلربا۔ توہے تجھے ۔ ٹھاڑے ۔ گھڑا ہے ۔ پرھ دوآر۔ الہٰی در پر ۔ سنتو کھے ۔ صابر۔
ترجمہ:
شہوت اور غصہ ایک زہر جیسا ہے اور زندگی کے لئے بھاری بوجھ ہے جس کے اثارت اور بوجھ سے روحانی و اخلاقی زندگی مٹ جاتی ہے ۔ الہٰی نام جو ست ہے صدیوی ہے سچ ہے حق ہے اور حقیقت ہے کے بغیر کیسے کوش اخلاق ھسن اخلاق ہو سکتا ہے ۔ رہاؤ۔ یہ دنیا سنسار ایک کوے کے سے عادات والا ہے جس کے دل مں سچ حق و حقیقت کا کیال نہیں اسے بھلا کر صرف کھانے پینے میں دھیان ہے ۔ ہر وقت دل ڈگمگاتا ہے اور دل میں دہوکا فریب اور بدلیت ہے لہذا ایسے عالم سے محبت جھوٹی ہے ۔(1) جیسے دریا کے بھنور مین ریت کا گھر ہوا ۔ جیسے بارش کے بلبلا بن جاتا ہے ۔ جیسے چک گھما کر گھمار بناتا ہے ۔ مٹی سے برتن ایسے ہی باپ کے لطفے اور ماں کے خون سے انسان پیدا کیا ہے ۔ اس خدا کے خدمتگار بنو جس کے نور سے سارا عالم قائم دائم ہے ۔ جو سب میں موجود ہے ۔ اور دنیا کی تمام قوتیں اسکی کدمتگار ہیں(2) ۔ اے خدا تو نے تمام مخلوقات پیدا کرکے سب پر تیری سرداری ہے تو شرف المخلوقات ہے توسب کا مرشد ہے میں تیرے پاوں پڑ کر تیری عبادت وریاضت اور بندگی گڑون ۔ تیرے نام میں محو ہوکر تیرے دامن میں رہوں۔ ایسا چاہتا ہوں میری خواہ ہے ۔ جو یا جسکی تیرے نام سچ حق و حقیقت سے دوری ہے ۔ وانسانیت روحانی اخلاقی چور ہے ۔ (3) جو شخص برائیوں بدیوں کی زیر دامن میں باندھتا ہے ۔ عزت گنواتا ہے ۔ جو سچے نام اور حقیقت کا مشتا ق ہے ۔ وہ خدا کے گھر عزت پاتا ہے ۔ کدا جو کچھ کرتا ہے اپنی ازاد مرضی سے کرتا ہے ۔ جو شخص الہٰی ادب و آداب میں زندگی گذارتا ہے اور خوف میں رہتا ہے ۔ بیخوف ہو جاتاہے(4) انسان دنیا کی اچھی اچھی نعمتیں چاہت اہے ۔ مگر یہ میٹھے پر لطف مزیدار پھل پھول برائیاں بدکاریاں پیدا کرتے ہیں۔ جتنا زیادہ لطف لیتا ہے اور خوش ہوتا ہے اتنی زیادہ بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ جو خدا کے رضا و پناہ میں رہتا ہے اسے یقین ہو جاتا ہے کہ جو کچھ ہوتا ہے خدا کی ریاض میں ہوتا ہے(5) جو انسان اچھے اچھے کپڑے پہنتا ہے اور اپنے آپ کو زیادہ سے بھی زیادہس جاتا اپنے جسم کو دیکھکر خوش ہوتا ہے غرور کرتا ہے ۔ وہ اسے بدیوں اور برائیوں کی طرف اکساتا ہے دنیاوی امیدیں اور ارادے اسکے ذہنی دروازے بند کر دیتے ہیں مراد اسکی روحانی اخلاقی سوچ سمجھ ختم ہو جاتی ہے ۔ الہٰی نام ست کے بغیر ذہن ویران سنسان ہو جاتا ہے ناکارہ ہو جاتا ہے(6) اے میری روح بیدار ہو توخدا کے نور کا ایک جز ہے تو عالم کے مالک کی دختر ہے صبح سویرے کو سنبھال ہر روز اس ست ۔ سچ جو صدیوی ہے سچا ہے پاک ہے اسکے نام کی یاد وریاض کر۔ اس پیارے کی خدمت کر اسکے پیار کو اپنا آسرا بنا ۔ کلام مرشد ۔ اپنا کر دنیاوی ددولت کی خواہشات کی پیاس بجھا جو روحانی و اخلاقی زندگی کے لئے زیر قاتل ہے ۔(7) اس دلربا خدا نے میرے دل کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے ۔ کلام مرشد سے تو پہچانا جاتا ہے ۔ نانک اے کدا تیرے در پر گھڑا چاہتا ہے تیرا نام اپنا کر صابر ہو جائیں ایسی کرم عانیت کر یہ میری عرض وگذارش ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
منُ بھوُلءُ بھرمسِ آءِ جاءِ ॥
اتِ لُبدھ لُبھانءُ بِکھم ماءِ ॥
نہ استھِرُ دیِسےَ ایک بھاءِ ॥
جِءُ میِن کُنّڈلیِیا کنّٹھِ پاءِ ॥੧॥
منُ بھوُلءُ سمجھسِ ساچِ ناءِ ॥
گُر سبدُ بیِچارے سہج بھاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
منُ بھوُلءُ بھرمسِ بھۄر تار ॥
بِل بِرتھے چاہےَ بہُ بِکار ॥
میَگل جِءُ پھاسسِ کامہار ॥
کڑِ بنّدھنِ بادھِئو سیِس مار ॥੨॥
منُ مُگدھوَ دادرُ بھگتِہیِنُ ॥
درِ بھ٘رسٹ سراپیِ نام بیِنُ ॥
تا کےَ جاتِ ن پاتیِ نام لیِن ॥
سبھِ دوُکھ سکھائیِ گُنھہ بیِن ॥੩॥
منُ چلےَ ن جائیِ ٹھاکِ راکھُ ॥
بِنُ ہرِ رس راتے پتِ ن ساکھُ ॥
توُ آپے سُرتا آپِ راکھُ ॥
دھرِ دھارنھ دیکھےَ جانھےَ آپِ ॥੪॥
آپِ بھُلاۓ کِسُ کہءُ جاءِ ॥
گُرُ میلے بِرتھا کہءُ ماءِ ॥
اۄگنھ چھوڈءُ گُنھ کماءِ ॥
گُر سبدیِ راتا سچِ سماءِ ॥੫॥
ستِگُر مِلِئےَ متِ اوُتم ہوءِ ॥
منُ نِرملُ ہئُمےَ کڈھےَ دھوءِ ॥
سدا مُکتُ بنّدھِ ن سکےَ کوءِ ॥
سدا نامُ ۄکھانھےَ ائُرُ ن کوءِ ॥੬॥
منُ ہرِ کےَ بھانھےَ آۄےَ جاءِ ॥
سبھ مہِ ایکو کِچھُ کہنھُ ن جاءِ ॥
سبھُ ہُکمو ۄرتےَ ہُکمِ سماءِ ॥
دوُکھ سوُکھ سبھ تِسُ رجاءِ ॥੭॥
توُ ابھُلُ ن بھوُلوَ کدے ناہِ ॥
گُر سبدُ سُنھاۓ متِ اگاہِ ॥
توُ موٹءُ ٹھاکُرُ سبد ماہِ ॥
منُ نانک مانِیا سچُ سلاہِ ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:
من بھولہو ۔ دل گمراہی میں ۔ بھر مس۔ بھٹکتا ہے ۔ ات ۔ نہایت ۔ لبدھ لبھانو۔ لالچی لالچ مین۔ وکھم۔ دشوار۔ استھر۔ ٹکاؤ ۔ مستقل ۔ ایک بھائے ۔ وحدت کی محبت ۔ مین ۔ مچھلی ۔ کنڈلیا۔ کنڈی ۔ کنٹھ گللے ۔ (1) پھولؤ ۔ گمراہ۔ سمجھس ۔ سمجھتا ہے ۔ ساچ نائے ۔ سچے نام سے ۔ سہج بھائے ۔ پر سکون پیار سے ۔ رہاؤ ۔ بھور تار۔ بھورے کی طرح۔ بل ۔ اعضائے ۔ جسمانی ۔ برتھے ۔ بیکار۔ بکار ۔ برے کام۔ میگل ۔ ہاتھی ۔ کا مہار۔ شہوت کیو جہ سے ۔ پھاسس۔ پھنس جاتا ہے ۔ کڑ ۔ سنگل۔ بندھن باندھیؤ۔ باندھ کر۔ سیس مار۔ سر میں مار کھاتاہے (2) مگدھے ۔ جاہل۔ دادر۔ ڈوڈو۔ میڈک۔ بھگت ہین۔ الہٰی پیارس ےخالی ۔ بھر شٹ۔ درکاریا۔ نعت زدہ۔ نام بین جات نہ پاتی ۔ نہ ذات نہ عزت ۔ بین ۔ بنا ۔ (3) بغیر من چلے ۔ من دوڑتا ہے ۔ بھٹکتا ہے ۔ ٹھاک۔ روک ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ تپت ۔ عزت ۔ ساکھ ۔ اعتبار۔ سرتا۔ دھیان ۔ دینے والا ۔ دھردھارن ۔ مالک زمین ۔ (4) برتھا ۔ بیفائدہ ۔ اوگن ۔ بد ۔ اوصاف۔ گن کمائے ۔ اوصاف پیدا کرؤ۔ گر سبدی راتا۔ کلام مرشد میں مھو۔ سچ سمائے ۔ حقیقت بسائے ۔ (5) ۔ اتم ۔ بلند ۔ بہتر ۔ نرمل۔ پاک ۔ ہونمے ۔ خودی۔ مکت۔ آزاد۔ بندھ ۔ غلام۔ نام وکھانے ۔ حقیقت بیان کر تا ہے ۔(6) بھانے ۔ رضا و چاہت۔ حکمو۔ زیر فرمان (7) مت گاہ ۔ سنجیدہ ۔ گہری سمجھ سوچ والا۔
ترجمہ:
بھولا بھٹکا گمراہ من ساچے نام۔ سچ حقو حقیقت سمجھ کر سمجھتا ہے ۔ کلام مرشد کو سکون سے خیال آرائی کرکے پیار کے ساتھ سوچ کر رہاؤ۔ گمراہ من بھٹکتا ہے تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ لالچ میں محصور ہوکر نہایت لالچی ہوکر جس کے پھندے سے نکلنا نہایت دشوار ہے ۔ کبھی سنجیدہ اور مستقل مزاج دکھائی نہیں دیتا۔ نہ اسے الہٰی وحدت واحد سے پیار رہتا ہے ۔ آخر اس طرح ہو جاتا ہے ۔ جس طرح سے گوشت یا کھانے کے لالچ کے گللے میں حلق میں کنڈی پڑ جاتی ہے ۔ (1) یہ من بھؤرے کی مانند بھٹکتا رہتا ہے ۔ انسانی اعضا ہمیشہ برائیوں میں مشغول رہنا چاہیے ۔جس طرح سے ہاتھی شہوت کی وجہ سے پھنس جاتا ہے ۔ لوہے کی سنگلوں میں بندھ جاتا ہے اور سر پر انکس کھاتا ہے ۔ (2) یہ مورکھ من میندک طرح جو پانی کے اوپر جالا کھا ہے جبکہ کنول کا پھول کھاتا ہے یہی حال الہٰی پریم سے کالی انسان کا ہے ۔ جو خدا کے در سے لعنت زدہ اور نکالا ہوا ہے ۔ جس کے دل مین نہ الہٰی سچ حق و حقیقت ہے نہ اسکا خاندان سمجھا جاتا ہے نہ اسکی ذات و صفات اچھی سمجھی جاتی ہے ۔ اوصاف کے بغر ہمیشہ عذاب اسکا ساتھی رہتا ہے ۔ (3) انسانی من بھتکتا رہتا ہے اسے روک رکھ الہٰی پریم پیار کے لطف کے بغیر نہ عزت رہتی ہے نہ اعتباد ۔ اے کدا تو ہی سننے والا ہے عرض ہماری اور خود ہی ت محافظ ہے ۔ کود ہی قائنات بناکے نگران بھی تو محافظ بھی تو ۔(4) اے خدا گمراہ کن ہے تو شکایت کس سے کریں اگر مرشد ملائے دل کا درد اسے بتائین۔ بد اوصاف چھوڈ اوصاف اپنائیں۔ کلام مرشد کو اپنا کر حقیقت سے محبت جاتی ہے دل میں بس جاتی ہے ۔(5) سچے مرشد کے ملاپ سے سمجھ بلند و بہتر ہو جاتی ہے ۔ دل پاک ہو جاتا ہے خودی مٹ جاتی ہے ۔ ہمیشہ کے لئے بدیوں بدکاریوں کی غلامی مٹ جاتی من آزاد ہو جاتا ہے ۔ ہمیشہ الہٰی نام سچ و حقیقت کہتا ہے دوسرا کوئی ذکر نہیں کرتا ۔(6) من الہٰی رضآ و فرمان کے تابع ہی بھٹکتا ہے ۔ خود ہی ساری مخلوقات میں بستا ہے ۔ اسکی رجا کی نا فرمانی نہیں ہو سکتی ۔ ہر جگہ اسکا فرمان جاری ہے سارا عالم اور سارے عالم کا نظا اسکے فرمان کے زیر ہے اور فرمان کا پابند ہے ۔ سارے عالم کا نظام اسکے فرمان کے زیر ہے اور فرمان کا پابند ہے ۔ سارے عذاب و آسائش اسکے زیر فرمان ہیں۔(7) اے نانک اے خدا تو گمراہ نہیں ہے نہ کبھی گمراہ ہوتا ہے کلام مرشد سننے سے آگاہ خبردار و بیدار ہو جاتا ہے ۔ اے خدا تو قادر قائنات ہے اور کلام میں بستا ہے نانک کے من نے الہٰی صفت صلاح میں ایمان لائیا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
درسن کیِ پِیاس جِسُ نر ہوءِ ॥
ایکتُ راچےَ پرہرِ دوءِ ॥
دوُرِ دردُ متھِ انّم٘رِتُ کھاءِ ॥
گُرمُکھِ بوُجھےَ ایک سماءِ ॥੧॥
تیرے درسن کءُ کیتیِ بِللاءِ ॥
ۄِرلا کو چیِنسِ گُر سبدِ مِلاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بید ۄکھانھِ کہہِ اِکُ کہیِئےَ ॥
اوہُ بیئنّتُ انّتُ کِنِ لہیِئےَ ॥
ایکو کرتا جِنِ جگُ کیِیا ॥
باجھُ کلا دھرِ گگنُ دھریِیا ॥੨॥
ایکو گِیانُ دھِیانُ دھُنِ بانھیِ ॥
ایکُ نِرالمُ اکتھ کہانھیِ ॥
ایکو سبدُ سچا نیِسانھُ ॥
پوُرے گُر تے جانھےَ جانھُ ॥੩॥
ایکو دھرمُ د٘رِڑےَ سچُ کوئیِ ॥
گُرمتِ پوُرا جُگِ جُگِ سوئیِ ॥
انہدِ راتا ایک لِۄ تار ॥
اوہُ گُرمُکھِ پاۄےَ الکھ اپار ॥੪॥
ایکو تکھتُ ایکو پاتِساہُ ॥
سربیِ تھائیِ ۄیپرۄاہُ ॥
تِس کا کیِیا ت٘رِبھۄنھ سارُ ॥
اوہُ اگمُ اگوچرُ ایکنّکارُ ॥੫॥
ایکا موُرتِ ساچا ناءُ ॥
تِتھےَ نِبڑےَ ساچُ نِیاءُ ॥
ساچیِ کرنھیِ پتِ پرۄانھُ ॥
ساچیِ درگہ پاۄےَ مانھُ ॥੬॥
ایکا بھگتِ ایکو ہےَ بھاءُ ॥
بِنُ بھےَ بھگتیِ آۄءُ جاءُ ॥
گُر تے سمجھِ رہےَ مِہمانھُ ॥
ہرِ رسِ راتا جنُ پرۄانھُ ॥੭॥
اِت اُت دیکھءُ سہجے راۄءُ ॥
تُجھ بِنُ ٹھاکُر کِسےَ ن بھاۄءُ ॥
نانک ہئُمےَ سبدِ جلائِیا ॥
ستِگُرِ ساچا درسُ دِکھائِیا ॥੮॥੩॥
لفظی معنی:
درسن ۔ دیدار۔ پیاس۔ خواہش۔ ایکت ۔ وحدت۔ پر ہر ۔ چھوڑے ۔ دوئے ۔ دوئی ۔ تفرقات۔ دور درد۔ دوہری اور عذاب۔ گور مکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ (1) بلاتے ۔ آہ و زاری ۔ چینس ۔ پہچانتا ہے ۔ رہاؤ۔ وکھان۔ بیان کرتے ہیں۔ بے انت۔ بیشمار ۔ انت ۔ آخر ۔ جگ کیا۔ عالم پیدا کیا۔ کللا ۔ بغیر کسی قوت و آسرے کے ۔ گگن ۔ آسمان دھرییا ۔ ٹکائیا ۔ (2) گیان ۔ علم ۔ دھیان ۔ توجہ ۔ دھن۔ سر ۔ لہر۔ رؤ۔ بانی ۔ بول۔ کلام۔ نرالم۔ انوکھا۔ اکتھ۔ ناقابل بیان۔ ایکو سبد۔ واحد کلام۔ سچا نیسان ۔ الہٰی ملاپ کے لئے پروانہ راہداری ۔ جاے نجان۔ سمجھ آتی ہے ۔ (3) دھرم ۔ فرائض انسانی ۔ درڑے ۔ پختہ کرے ۔ سہج سوئی ۔ وہی سچ ہے وہی خدا ہے ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ جگ جگ ۔ ہر ایک زمانے میں۔ انحد ۔ لگاتار ۔ ارکھ ۔ سمجھ سے باہر۔ اپار۔ تناوسیع کر کنارہ نہیں۔ پرے تو پرے ۔(4) سرجی تھائی ۔ ہر جگہ۔ تربھون۔ تینوں عالموں کا ۔ سر ۔ حقیقت ۔ بنیاد۔ اصل۔ (5) مورت۔ شکل ۔ ہستی ۔ ساچا۔ ناؤ۔ صدیوی سچ نام خدا کا۔ نیڑے ۔ فیصلہ ہوتا ہے ۔ بناؤں۔ انصاف ۔ ساچی کرنی ۔ سچے پاک اعمال۔ بت۔ عزت۔ پروان۔ منظور ۔ مان ۔ قدر۔ وقار۔ عزت(6) بھاؤ۔پریم ۔ آؤؤ جاؤ۔ مہمان۔ چند روزہ ۔ تھوڑے عرصے کے لئے ۔ ہر رس۔ راتا۔ الہٰی لطف میں مھو ۔ پروان۔ قبول۔(7) ات ، جہاں اُت ۔ وہان۔ سہجے ۔ پر سکون ۔ ٹھاکر۔ مالک ۔ بھاؤ۔ چاہنا۔ ہونمے سبد جلائیا۔ کلام سے خودی مٹائی ۔ ساچا ۔ درس۔ دیدار ۔ خدا۔
ترجمہ:
اے کدا تیرے دیدار کے لئے بے انتہا منت و عماجت کرتے ہیں آہ وزاری کرتے ہیں ۔ مگر کسی کو ہی کلام مرشد اپنا کر تیری پہچان کرتا ہے ۔ رہاؤ۔ جس شخس کو تیرے دیدار کی خواہش ہے اے خدادوسروں کا سہارا چھوڑکر تجھ میں ایمان لائے ۔ اس جو آب حیات کو بھول کر ہلا کر نوش کرتا ہے مرید مرشد ہوکر دوئی تفرقات چھوڑ دیتا ہے ۔ اسکا عذاب و تکالیف مٹ جاتے ہیں(1) ۔وید بیان کرتے ہیں کدا اعداد و شمار سے باہر ہے اسکا ۔ انت کسنے پائیا ہے ۔ واحد کار ساز کرتا رہے ۔ جس نے عالم پیدا کیا ہے ۔ جس نے کسی سہارے کے آسمان ٹھہرائیا ہوا ہے ۔(2) کامل مرشد یہ سمجھاتا ہے کہ واحد کلام ہی ایک ایسی ہستی ہے ۔ جو زندگی گزارنے کی راہداری پروانہ ہے ۔ الہٰی حمد وثناہ ہی علم ہے توجہی ہے ۔ کدا ہی ایک ایسی ہتی ہے جسے کسی سہارے کی ضرورت نہیں۔ (3) اگر کوئی اس حقیقت کو سمجھ لے کر دھرم یا مذہب ایک ہی ہے ۔ سبق مرشد کی مطابق ہر دور زماں مین یکساں رہتا ہے ۔ جو اس اعداد و شمار سے بروو خدا کو یکسو ہوکر پیار کرتا ہے ۔ اسکا اس لا محدود ہستی کا ملاپ حاصل کر لیتا ہے ۔(4) خدا واحد ہے واحد ہے اسکی بادشاہی وہ ہر جگہ بستا ہے ۔ یہ تیونں عالم اسی کے بنائے ہوئے ہیں۔ وہ انسانی عقل وہوش اور سمجھ سے باہر واحد ہے ۔ (5)
اسکی واحد شکل وصورت ساچا نام سچ حق و حقیقت ہے اسکی عدالت میں ہمیشہ انصاف ہوت اہے وہاں سچے نیک امعال ہی عزت پاتے ہیں اور قبول ہوتے ہیں۔ اور اسی سچی عدالت میں قدرو قیمت اور وقار حاصل ہوتے ہیں۔(6) الہٰی خدمت یاد و ریاض ہی اور الہٰی محبت ہی زندگی گذارنے کا راہ راست ہے ۔ بغیر ریاضت و بندگی انسان تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ جسے مرشد یہ سمجھا دیتا ہے ۔ کہ انسان ایک مہمان کے طور پر اس عالم میں آئیا ہے ایسا انسان الہٰی لطف میں محو خدا کے گھر مقبولیت پاتا ہے ۔(7) اے خدا جدھر دیکھتا ہوں تجھے دیکھتا ہوں اس سے ذہنی و روحانی سکون پاتا ہوں۔ تیرے بغیر نہیں کسی سے پیار میرا۔ اے نانک۔ کلام سے خودی مٹ جاتی ہے ۔ سچا مرشد صدیوی دیدار کراتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
چنّچلُ چیِتُ ن پاۄےَ پارا ॥
آۄت جات ن لاگےَ بارا ॥
دوُکھُ گھنھو مریِئےَ کرتارا ॥
بِنُ پ٘ریِتم کو کرےَ ن سارا ॥੧॥
سبھ اوُتم کِسُ آکھءُ ہیِنا ॥
ہرِ بھگتیِ سچِ نامِ پتیِنا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ائُکھدھ کرِ تھاکیِ بہُتیرے ॥
کِءُ دُکھُ چوُکےَ بِنُ گُر میرے ॥
بِنُ ہرِ بھگتیِ دوُکھ گھنھیرے ॥
دُکھ سُکھ داتے ٹھاکُر میرے ॥੨॥
روگُ ۄڈو کِءُ باںدھءُ دھیِرا ॥
روگُ بُجھےَ سو کاٹےَ پیِرا ॥
مےَ اۄگنھ من ماہِ سریِرا ॥
ڈھوُڈھت کھوجت گُرِ میلے بیِرا ॥੩॥
گُر کا سبدُ داروُ ہرِ ناءُ ॥
جِءُ توُ راکھہِ تِۄےَ رہاءُ ॥
جگُ روگیِ کہ دیکھِ دِکھاءُ ॥
ہرِ نِرمائِلُ نِرملُ ناءُ ॥੪॥
گھر مہِ گھرُ جو دیکھِ دِکھاۄےَ ॥
گُر مہلیِ سو مہلِ بُلاۄےَ ॥
من مہِ منوُیا چِت مہِ چیِتا ॥
ایَسے ہرِ کے لوگ اتیِتا ॥੫॥
ہرکھ سوگ تے رہہِ نِراسا ॥
انّم٘رِتُ چاکھِ ہرِ نامِ نِۄاسا ॥
آپُ پچھانھِ رہےَ لِۄ لاگا ॥
جنمُ جیِتِ گُرمتِ دُکھُ بھاگا ॥੬॥
گُرِ دیِیا سچُ انّم٘رِتُ پیِۄءُ ॥
سہجِ مرءُ جیِۄت ہیِ جیِۄءُ ॥
اپنھو کرِ راکھہُ گُر بھاۄےَ ॥
تُمرو ہوءِ سُ تُجھہِ سماۄےَ ॥੭॥
بھوگیِ کءُ دُکھُ روگ ۄِیاپےَ ॥
گھٹِ گھٹِ رۄِ رہِیا پ٘ربھُ جاپےَ ॥
سُکھ دُکھ ہیِ تے گُر سبدِ اتیِتا ॥
نانک رامُ رۄےَ ہِت چیِتا ॥੮॥੪॥
لفظی معنی:
چنچل ۔ دوڑتا ۔ پاوے پارا۔ کامیاب نہیں ہوتا۔ گھنو ۔ زیادہ ۔ بن پر یتم۔ پیارے کے بغیر ۔ سارا۔ خبر گیری ۔ بارا۔ دیر ۔ ہینا ۔ کم زور۔ پتینا۔ یقین۔ اُتم ۔ اونچے ۔ رہاؤ۔ اؤکھد ۔ دوائی ۔ چوکے ۔ ختم ہو۔ گھنیرے ۔ زیادہ ۔ ٹھاکر ۔ مالک(2) روگ ۔ بیماری ۔ دھیرا۔ دھیرج۔ یقین ۔ بھروسا۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ اوگن ۔ بد اوصاف۔ ڈہوڈت ۔ کھوجت ۔ تلاش ۔(3) دارو ۔ دوائی ۔ ہرناؤ۔ الہٰی نام۔ کہہ ۔ کیسے ۔ نرمائل ۔ پاک ۔ پوتر۔ (4) گھر میہہ گھر ۔ خدا کا گھر ذہن انسانی ۔ گرمحلی سو محل بلاوے ۔ گرو دوآرے ۔ مرشد من منہ بستا دیکھ لے اور دوسروں کو بستا دکھا سکتا ہو وہ گرو گھر کے ذریعے الہٰی ٹھکانے پر بلا سکتا ہے ۔ اتیتا ۔بیراگی ۔ طارق۔(5) ہرکھ ۔ خوشی ۔ سوگ ۔ غمی ۔ نرآسا۔ نا اُمید ۔ انمرت چاکھ ۔ آب حیات پی کر۔ نام نواسا۔ نام میں بسے ۔ مراد حقیقت دل میں بسائ ۔ آپ پچھان ۔ اپنے کردار و اعمال کی حقیقت کو سمجھے ۔ جم جیت۔ پیدا ہونے پر فتح یا کامیابی ۔(6) سچ انمرت ۔ خدا ایک آب حیات ہے ۔ سہج ۔ پر سکون ۔ مرؤ۔ برائیوں کو چھوڑو۔ جیوت ہی جیوڈ ۔ بیلاگ پاک ۔ زندگی جیؤ۔ گر بھاوے ۔ مرشد کا پیار ہوئے ۔ تمر ہو ہوئے ۔ جو تیرا محبوب ہو جائے ۔(7) بھوگی ۔ مصارف ۔ ودیاپے ۔ آتا ہے ۔ زور دیتا ہے ۔ پربھ جاپے ۔خدا معلوم ہوتا ہے ۔ا تیتا ۔ بیلاگ ۔ بت ۔ چیتا ۔ دل میں پیار۔
ترجمہ:
سارے انسان نیک اور بلند عظمت کسے برا اور سچ یا کمینہ کہوں۔ مگر حقیقتاً وہی بلند عطمت اور نیک چلن ہے جو الہٰی بندگی کرتا ہے جسے الہٰی نام سچ حق و حقیقت مراد دست جو صدیوی ہے میں یقین ہے (1)۔ سچ بھاگتے پھٹکتے دوڑتے من سے کبھی کامیابی حاصل نہین ہوتی ۔ تناسخ یا آاگون میں پڑنے میں دیر نہیں ہوتی ۔ اے خدا بھاری عذاب پاتا ہے ۔ بغیر پیارے خدا کے کوئی کبر گیری نہیں کرتا ۔ بہت سے دوا دارو کرکے ماند پڑ گئے بغیر مرشد عذاب گیسے مٹے گا۔ بغیر الہٰی یاد و ریاض مرض بڑھتا چلا جائیگا ۔ یہ عذاب و آسائش کاخدا مالک ہے ۔(2) کیسے وشو اس اور سکون ہے ۔ بیماری بھاری اور سخت ہے ۔ جیسے بیماری کی سمجھ آئے وہی اس بیماری کا عذا ب مٹا سکتا ہے ۔ میرے دل و دماغ اور جسم میں بھاری بدیاں بدکاریاں اور برائیاں ہیں۔ آخر تلاش کرتے کرتے مرشد سے ملاپ ہوا ملائے ۔(3) کلام مرشد الہٰی نام ست ایک دوائی ہے ۔ اے کدا جیسے تیری رضآ ہے فرمان ہے اسی طرح رہوں۔ سارا عالم بیماری میں مبتلا ہے کسے کہوں اور دیکھ دکھائی کرؤں ۔ خدا ہی پاک وپوتر ہے اور وپوتر ہے اسکا نام(4) ایسا مرشد جو اپنے دل میں بستے خدا کو دیکھ کر دوسروں کو بستا دکھاوے ایسا مرشد ہی اپنے مرید کو الہٰی حجور میں بلاسکتا ہے ۔ ایسے انسان ذہن نشین ہو جاتے ہیں۔ ایسے الہٰی انسان طارق ہو جاتے ہیں۔ (5) خوشی و غمی سے بے پرواہ بیلاگ ہو جاتے ہیں۔ آب حیات کے لطف لیکر الہٰی نام ست میں ٹھکانہ بنا لیتے ہیں۔ جو اپنے اعمال کار کردگی کی پہچان کر لیتا ہے ۔ خد ا و حقیقت پر عمل کرتا ہے اور منزل بنا لیتا ہے ۔ اس نے زندگی پر عبور حاصل کر لیا ۔ سبق مرشد پر عمل سے اسکے عذاب مٹ جاتے ہیں۔ (6) مرشد نے سچ و حقیقت ست بخشش کیا جو روحانی وا خلاقی زندگی کے لئے آب حیات ہے ۔ پر سکون ہوکربدیوں برائیوں کی زندگی چھوڑ کر روحانی و اخلاقی زندگی بسر کرؤ۔ اے خدا اپناؤ تاکہ مرشد کا محبوب ہو جاؤں اور تمہارا محبوب ہوکر تجھ میں بس جاوں۔(7) جو دنیاوی نعمتوں صرف وحصول میں محو رہتا ہے اسے مصیبتیں آو باتی ہیں۔ مگر جیسے ہر دل میں ہر جا اور ساری مخلوقات و نباتات میں خدا بستا دکھائی دیتا ہے وہ کلام و سبق و مرشد پر عمل سے عذاب و آسائش کو ترک کرکے اے نانک۔ اسکے ذہن دل و دماغ میں خدا بس جاتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੧ اِک تُکیِیا ॥
متُ بھسم انّدھوُلے گربِ جاہِ ॥
اِن بِدھِ ناگے جوگُ ناہِ ॥੧॥
موُڑ٘ہ٘ہے کاہے بِسارِئو تےَ رام نام ॥
انّت کالِ تیرےَ آۄےَ کام ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر پوُچھِ تُم کرہُ بیِچارُ ॥
جہ دیکھءُ تہ سارِگپانھِ ॥੨॥
کِیا ہءُ آکھا جاں کچھوُ ناہِ ॥
جاتِ پتِ سبھ تیرےَ ناءِ ॥੩॥
کاہے مالُ دربُ دیکھِ گربِ جاہِ ॥
چلتیِ بار تیرو کچھوُ ناہِ ॥੪॥
پنّچ مارِ چِتُ رکھہُ تھاءِ ॥
جوگ جُگتِ کیِ اِہےَ پاںءِ ॥੫॥
ہئُمےَ پیَکھڑُ تیرے منےَ ماہِ ॥
ہرِ ن چیتہِ موُڑے مُکتِ جاہِ ॥੬॥
مت ہرِ ۄِسرِئےَ جم ۄسِ پاہِ ॥
انّت کالِ موُڑے چوٹ کھاہِ ॥੭॥
گُر سبدُ بیِچارہِ آپُ جاءِ ॥
ساچ جوگُ منِ ۄسےَ آءِ ॥੮॥
جِنِ جیِءُ پِنّڈُ دِتا تِسُ چیتہِ ناہِ ॥
مڑیِ مسانھیِ موُڑے جوگُ ناہِ ॥੯॥
گُنھ نانکُ بولےَ بھلیِ بانھِ ॥
تُم ہوہُ سُجاکھے لیہُ پچھانھِ ॥੧੦॥੫॥
لفظی معنی:
مت۔ ایسا نہ ہو۔ بھسم۔ سوآہ ۔ رکاھ ۔ اندھوے ۔ بے عقل۔ گربھ۔ غرور ۔ گھمنڈ ۔ موڑھے ۔ جاہل ۔ بساریؤ ۔ بھلائیا ہے ۔ رام نام۔ کدا کا نام۔ ان بدھ ۔ اس طریقے سے ۔ جوگ ناہے ۔ الہٰی ملاپ حاصل نہین ہو سکتا ۔ انت کال ۔ بوقت موت و آخرت ۔ رہاؤ۔ سارنگ پان۔ خدا۔(2) کچھونا ہے ۔ کچھ بھی نہیں ۔ جات پت۔ ذات وغزت ۔ تیرئے نائے ۔ تیرا نام ہے (3) مال د رب ۔ اثاثہ و دلت ۔ گربھ ۔ غرور ۔ چلتی بار۔ بوقت رحلت یا موت ۔(4) پنچ مار ۔ پانچوں روحانی اکلاقی دشمنوں کو کتم کرکے ۔ تھائے ۔ ٹھکانے ۔ جوگ بھگت ۔ الہٰی ملاپ کا طریقہ ۔ پائیں۔ بنیاد ۔(5) پیکھڑ ۔ ڈھنگا ۔ نیانا۔ پاوں باندھنے کا رسا۔ ہونمے ۔ خودی ۔ چیتہہ ۔ یاد کرتا ۔ مکت۔ نجات۔ چھٹکارہ ۔ آزادی (4) ۔ گرسبد ویچاریہہ ۔ کلام مرشد کا خیال کرنے سے ۔ آپ ۔ خودی خوئشتا۔ ساچ جوگ۔ صدیوی الہٰی ملاپ ۔ (7) مت ۔ ایسا نہ ۔ وسریئے ۔ بھلا کر۔ جم وس پاہے ۔ فرشتہ موت کی قبضے میں جانا پڑے ۔ انت کال۔ بوقت آخرت و موت ۔ موڑھے چوٹ کھا ہے ۔ اے جاہل سزا پائے ۔(8) جیؤ۔ روح ۔ پنڈ ۔ جسم۔ مڑھی ۔ مسانی ۔ شمشانوں اور قبروں میں ۔ ـ9( بھلی بان ۔ اچھے بول ۔ سبھاکے ۔ دور اندیش
ترجمہ:
اے جاہل انسان الہٰی نام سچ حق و حقیقت کو کیوں بھلا رکھا ہے بوقت اخرت و موت یہی تیرے کام آئیگا۔ رہاؤ۔ اے نا عاقبت اندیش ایسا نہ ہو کہ جسم پر راکھ لگا کر غرور کرے اس طرھ ننگے رہنے سے الہٰی ملاپ حاصل نہ ہوگا ایسے طریقوں سے (1) مرسد سے سبق لو اور اسکو سوچو سمجھو ۔ جدھر نظرجاتی ہے وہیں خدا(2) کیا کہان جب کچھ بھی نہیں ذات وعزت تیرا ہی نام ہے ۔(3) اے انسان اچاثہ ساز وسامان اور دولت دیکھکر غرور کرتا ہے گھمنڈ میں ہے ۔ بوقت رحلت و آخرت تیرا کچھ بھی نہیں 45) پانچو ں احساس بد کتم کرکے ذہنی سکون پاؤ الہٰی ملاپ کی یہی بنادی ہے ۔(5) خودی نے تیرے دل پر رسا باندھ رکھا ہے مراد تجھے نجات حاصل ہونی ہے ۔(6) اے انسان ایسا نہ ہو کر خدا کو بھال کر تجھے موت کے فرشتوں کے وس پڑنا پڑ جائے ۔ اور بوقت اخرت تجھے زرد وکوب ہوا۔(7) اے انسان سبق مرشد کا خیال کر سوچ سمجھ تاکہ تیری خودی دور ہو جائے ۔ اور الہٰی ملاپ کا صحیح طریقہ تیرے دل میں بس جائے ۔(8) اےانسان جس نے یہ روح اور جسم بخشش کیا ہے اسے یاد نہیں کرتا ۔ شمشانوں یا قبرستاوں میں اے نادان رہنے سے ملاپ حاصل نہ ہوگا۔ (9) نانک تو نیک اور اچھے خیالات بیان کرتا ہے ۔ آپ دور اندایش ہوکر اسکی پہچان کرؤ۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
دُبِدھا دُرمتِ ادھُلیِ کار ॥
منمُکھِ بھرمےَ مجھِ گُبار ॥੧॥
منُ انّدھُلا انّدھُلیِ متِ لاگےَ ॥
گُر کرنھیِ بِنُ بھرمُ ن بھاگےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
منمُکھِ انّدھُلے گُرمتِ ن بھائیِ ॥
پسوُ بھۓ ابھِمانُ ن جائیِ ॥੨॥
لکھ چئُراسیِہ جنّت اُپاۓ ॥
میرے ٹھاکُر بھانھے سِرجِ سماۓ ॥੩॥
سگلیِ بھوُلےَ نہیِ سبدُ اچارُ ॥
سو سمجھےَ جِسُ گُرُ کرتارُ ॥੪॥
گُر کے چاکر ٹھاکُر بھانھے ॥
بکھسِ لیِۓ ناہیِ جم کانھے ॥੫॥
جِن کےَ ہِردےَ ایکو بھائِیا ॥
آپے میلے بھرمُ چُکائِیا ॥੬॥
بیمُہتاجُ بیئنّتُ اپارا ॥
سچِ پتیِجےَ کرنھیَہارا ॥੭॥
نانک بھوُلے گُرُ سمجھاۄےَ ॥
ایکُ دِکھاۄےَ ساچِ ٹِکاۄےَ ॥੮॥੬॥
لفظی معنی:
دبدھا۔ دوچتی ۔ دوئی ۔ کدا کے علاوہ دوسروں پر انحصار ۔ درمت ۔ بد عقلی ۔ ادھلی کار۔ لا علمی ۔ بلا سوچے سمجھے کام۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ بھر سے ۔ بھٹکتا ہے ۔ مجھ ۔ درمیان غبار۔ اندھیرے میں (1) اندھا ۔ لا علم ۔ اندھا ۔ اندھلی مت۔ بے سمجھی ۔ گر کرنی ۔ مرشد کے بتائے اعمال۔ بھرم نہ بھاگے ۔ وہم و گمان دور نہیں ہوتے ۔ رہاؤ۔ اندھلے ۔ بد عقل۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ پسو۔ حیوان۔ ابھیمان۔ غرور ۔ تکبر(2) جنت ۔ جاندار ۔ مخلوقات ۔ بھانے ۔ رضا سے ۔ سرج سمائے ۔ پیدا کیے اور مٹائے ۔(3) سگللی بھولے ۔ سارے گمراہ ۔ اچار۔ چلن ۔ اخلا۔ ۔سوسمجھے ۔وہی سمجھتا ہے ۔ جس گر کرتار۔ جسکا مرشد خودخدا(4) چاکر ۔ خدمتگار ۔ ٹھاکر بھانے ۔ محبوب خدا ۔ کانے ۔ محتاجی ۔(5) ایکو بھائیا ۔ واحد خدا کی محبت ۔ بھرم۔ چکائیا۔ بھٹکن۔ دوڑ دہوپ ۔ کتم کرائی ۔(6) بیمحتاج ۔ دست نگر نہیں۔ محتاجی نہیں۔ سچ پتیجے کر نیہارا۔ کارساز ۔ جو کر نیکی توفیق رکھتا ہے ۔ حقیقت پر کوش ہوتا ہے ۔(7) بھولے ۔ گمراہ کو ۔ ایک دکھاوے ۔ واحد خدا کا دیدار کراتا ہے ۔ ساچ ٹکاوے ۔ حقیقت بساتا ہے ۔
ترجمہ:
عقل کا انداھ بے علم نادان من اسی سمجھ کے مطابق کام کرتا ہے ۔ مرشد کے بنائے ہوئے راستے پر کام کرنے کے بغیر بھٹکنا نہیں متی ۔ رہاؤ۔ دوچنی اور بد عقلی اندھا کام ہے ۔ کودی پسند اندھیرے مین بھٹکتا رہتا ہے (1) نادان مرید من سبق مرشد سے محبت نہین۔ حیوان جیسے کا غرور نہیں مٹتا ۔(2) خدا نے چوراسی لاکھ قسم کے مخلوقات گمراہ ہے جب تک کلام مرشد پر عمل اور زیر کار نہیں لاتی مراد اپنا چال چلن نہیں بناتی ۔ وہی سمجھتا ہے جسکا رہبر مرشد بنتا ہے یار کار ساز کرتار بنتا ہے ۔ (4) خدمتگاران خدا خدا کے محبوب ہو جاتے ہین کدا کی کرم و عنائیت سے جسم کی محتاجی نہین رہتی ۔ (5) جنکے دل میں واحدخدا سے محبت ہو جاتی ہے وہ کود ہی ملاپ بخشش کر وہم و گمان دور کرتا ہے (6) بیشمار وسیع خدا کسی دست نگر نہیں۔ ایسی توفیق و قوت کا مالک سچ اور حقیقت اپنانے سے خوش ہوت اہے (7) اے نانک۔ گمراہ کو مرشد سمجھاتا ہے ۔ وہ واحد کدا کا دیدار کراتا ہے اور سچ و حقیقت میں اسکا ٹھکانہ بناتا ہے ۔
بسنّتُ مہلا ੧॥
آپے بھۄرا پھوُل بیلِ ॥
آپے سنّگتِ میِت میلِ ॥੧॥
ایَسیِ بھۄرا باسُ لے ॥
ترۄر پھوُلے بن ہرے ॥੧॥ رہاءُ ॥
آپے کۄلا کنّتُ آپِ ॥
آپے راۄے سبدِ تھاپِ ॥੨॥
آپے بچھروُ گئوُ کھیِرُ ॥
آپے منّدرُ تھنّم٘ہ٘ہُ سریِرُ ॥੩॥
آپے کرنھیِ کرنھہارُ ॥
آپے گُرمُکھِ کرِ بیِچارُ ॥੪॥
توُ کرِ کرِ دیکھہِ کرنھہارُ ॥
جوتِ جیِء اسنّکھ دےءِ ادھارُ ॥੫॥
توُ سرُ ساگرُ گُنھ گہیِرُ ॥
توُ اکُل نِرنّجنُ پرم ہیِرُ ॥੬॥
توُ آپے کرتا کرنھ جوگُ ॥
نِہکیۄلُ راجن سُکھیِ لوگُ ॥੭॥
نانک دھ٘راپے ہرِ نام سُیادِ ॥
بِنُ ہرِ گُر پ٘ریِتم جنمُ بادِ ॥੮॥੭॥
لفظی معنی:
آپے ۔ کودی ۔ ستنگ ۔ اکٹھ ۔ ہجو۔م یت می۔ دوستوں کا میلا (1) رہاؤ۔ کولا۔ مائیا ۔ دولت ۔ کنت ۔ مالک ۔ خاوند ۔ راوے ۔ صرف کرتا ہے استعمال کرتا ہے ۔ سبد تھاپ۔ کلام بنا کر(2) کھیر ۔ دودھ ۔ مندر۔ مکان ۔ (3) کرنی ۔ کام ۔ اعمال ۔ کر نہار۔ کر نسے کرنکی توفیق رکھنے والا۔ گور مکھ۔ مرید مرشد (4) دیکھ ۔ نکگران۔ جوت۔ نور۔ ستنکھ ۔ بیمشار۔ لاکھوں ۔ کروروں ادھار۔ آسرا (5) سر سا گر۔ سمندر۔ گنی گہیر۔ بھاری اوصاف والا۔ اکل۔ بغیر کاندان۔ نرنجن۔ بیداغ ۔ پرم ہیرا۔ بھاری ہیرا ۔(6) کرتا ۔ کرنیوالا۔ کرنجوگ۔ کرنکی توفیق رکھنے والا ۔ نیکہکول ۔ طارق (7) دھراپے ۔ سنتشٹ ۔ پر تسکین ۔ نام سوآد ۔ لطف نام سے ۔ بن ہر گر۔ بغیر کدا و مرشد جنم باد۔ زندگی ایک تنازعہ ۔ جھگڑا۔
ترجمہ:
بھورا ایسی خوشبوں لیتا ہے کہ شجر پھول رہے ہیں۔ اور جنگل ہرے بھرے ہین۔ مراد و مریر مرشد کے لئے ہر جگہ خدا بستا دکھائی دیتا ہے اور ہر شے میں اسی کے نور کو دیکھتا ہے ۔ رہاو۔ خدا کود ہی بھورا خود ہی پھول اور بیل ہے ۔ خود ہی نیک انسان کا اجتماع خود ہی پار ساؤں کو آپس میں اکھٹے کرنے والا دوستوں کو ملا نیوالا (1) خود ہی ہے دولت دنیاوی خود ہی اسکا مالک ہے ۔ خود کلام بنا کر استعمال اس کا کرتا ہے (2) خدا خود ہی ہے بچھڑا گائے کا خود ہی ہے دودھ گائے کا۔ خود ہی ہے مکان اور خود ہی اسکو ٹکانے والا تھم اور جسم (3) خو دہی ہے کار اور خود ہی ہے قادر کود ہی مرید مرشد ہوکر سوچتا ہے اور سمجھتا ہے (4) با توفیق ہوتے ہوئے کرنکی تو کرتا ہے لاکھوں نہین ۔ سکھوں اور کروروں کو اپنے نور کا سہارا دیکھر سبھ کو سنبھالتا ہے ۔ (5) اے خدا تو تالاب ہی نہیں ایک وسیع سمندر ہے اوصاف کا تو کسی کاندان سے نہیں نہ ہے کوئی ذات تیری تو ایک بیداغ بیش قیمت ہیرا ہے (6) تو خود ہی کرنیوالا اور کرنیکی توفیق رکھنے والا ہے ۔ تو اے خدا پاک ہے شہنشاہ ہے حکمران ہے تیری کوئی خواہش نہیں تو سبھ کو آرام و آسائش دینے بخشنے والا ہے (7) نانک ۔ جو الہٰی نام کا لطف اُٹھاتا ہے وہ صابر ہوجاتا ہے ۔ خدا و مرشد کے بغیر یہ زندگی بیکار گزر جاتی ہے ۔
بسنّتُ ہِنّڈولُ مہلا ੧ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
نءُ ست چئُدہ تیِنِ چارِ کرِ مہلتِ چارِ بہالیِ ॥
چارے دیِۄے چہُ ہتھِ دیِۓ ایکا ایکا ۄاریِ ॥੧॥
مِہرۄان مدھُسوُدن مادھوَ ایَسیِ سکتِ تُم٘ہ٘ہاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گھرِ گھرِ لسکرُ پاۄکُ تیرا دھرمُ کرے سِکداریِ ॥
دھرتیِ دیگ مِلےَ اِک ۄیرا بھاگُ تیرا بھنّڈاریِ ॥੨॥
نا سابوُرُ ہوۄےَ پھِرِ منّگےَ ناردُ کرے کھُیاریِ ॥
لبُ ادھیرا بنّدیِکھانا ائُگنھ پیَرِ لُہاریِ ॥੩॥
پوُنّجیِ مار پۄےَ نِت مُدگر پاپُ کرے کد਼ٹۄاریِ ॥
بھاۄےَ چنّگا بھاۄےَ منّدا جیَسیِ ندرِ تُم٘ہ٘ہاریِ ॥੪॥
آدِ پُرکھ کءُ الہُ کہیِئےَ سیکھاں آئیِ ۄاریِ ॥
دیۄل دیۄتِیا کرُ لاگا ایَسیِ کیِرتِ چالیِ ॥੫॥
کوُجا باںگ نِۄاج مُسلا نیِل روُپ بنۄاریِ ॥
گھرِ گھرِ میِیا سبھناں جیِیا بولیِ اۄر تُماریِ ॥੬॥
جے توُ میِر مہیِپتِ ساہِبُ کُدرتِ کئُنھ ہماریِ ॥
چارے کُنّٹ سلامُ کرہِگے گھرِ گھرِ سِپھتِ تُم٘ہ٘ہاریِ ॥੭॥
تیِرتھ سِنّم٘رِتِ پُنّن دان کِچھُ لاہا مِلےَ دِہاڑیِ ॥
نانک نامُ مِلےَ ۄڈِیائیِ میکا گھڑیِ سم٘ہ٘ہالیِ ॥੮॥੧॥੮॥
لفظی معنی:
نوکھنڈ ۔ زمین کے نو حصے ۔ سات دیپ۔ سات براعظم ۔ چودہ بھون۔ سات ۔ زمییں ، پاتال ، سات آسمان ۔ تین لوک۔ بہشت ۔ دنیاوی عالم اور پاتال ۔ چار جگ۔ ست یگ۔ دوآپر تریتا۔ کلجگ ۔ محلت ۔محل ۔ چار ۔ چار کانیں چار دیوے ۔ چار چراغ مراد چار وید (1) مہربان ۔ مد ھسودن مادہو۔ مرادخدا۔ سکت ۔ قوت ۔ توفیق ۔ رہاؤ۔ گھر گھر ۔ ہر دل میں۔ پاوک ۔آگ ۔ مراد الہٰی نور۔ دھرم۔ انسانی فرض ۔ یکسداری ۔ سر داری ۔ لشکر۔ فوج ۔ ویگ ۔ سبزی بادال پکانے والا برتن ۔ بھاگ ۔ تقدیر ۔ مقدر بھنڈاری ۔ نعمتیں تقسیم کرنے والا ۔ خزانے یا بھنڈارے کا منتظم (2) نا صابور۔ بے صبر۔ نادرو ۔ بھٹکنے والا۔ خوآری ۔ ذلیل ۔ لب ۔لالچ۔ ادھیرا بندی خانہ ۔ اندھیری جیل۔ اوگن ۔ بد اوصاف۔ پیر لوہاری ۔ پاؤں میں لوہے کی بیڑی (3) پونجی ۔ سرمایہ ۔ مدگر ۔ موہلے ۔ پاپ ۔ گناہ ۔ کوٹواری ۔ کوتوالی ۔ ندر ۔نظر نگاہ ۔ (4) آو پرکھ ۔ پہلا انسان اللہ ۔ سیخا۔ مسلمان بزرگ ۔ کر ۔ ٹیکس ۔ جذبہ ۔ کیرت ۔ رسم رواج (5) کو جا۔ لوٹا۔ بانگ ۔ اذان ۔ مصلا۔ نماز ادا کرنے سے لیے بچھانے والا کپڑا۔ پھوہڑی ۔ نیل روپ۔ نیلی ۔ شکل ۔ بنواری ۔جنگلوں کا مالک ۔ خدا ۔ میا ۔ باپ کو میاہنے لگے ۔ اور ۔ اور (6) چارے کنٹ ۔ چاروں طرف۔ میر ۔ مالک۔ مہیپت۔ مالک زمین۔ صاحب۔ مالک ۔ کدرت ۔ قدرت۔ طاقت ۔ صفت ۔تعریف (7) تیرتھ ۔ زیارت ۔ سمرت ۔ سمرتیاں۔ پن ۔ ثواب دان ۔ خیرات ۔ رہا۔ منافع۔ دہاڑی ۔ مزدوری ۔ وڈیائی۔ عظمت ۔ بزرگی ۔ پاک شہرت۔ میکا گھڑی سمالی ۔ تھوڑی سی دیر کی یاد وریاضت ۔
ترجمہ:
اےارحمان الرحیم خداوند کری دولت و سرمایے کے مالک ہے اور ایسی طاقتوں کا مالک ہے (1) زمین کے نو حصو سات براعظمون چودہ عالموں سات آسمان اور سات زمینوں اور پاتالوں تیس دنیاؤں چار زمانوں کو بنا کر چار کانوں کے ذریعے اس قائنات قدرت کو بسائیا ہے ۔ چار چراغ روحانی علم کی کتابیں۔ باری باند عنایت کہین ہیں۔ ہر دل مین بستا ہے نور تیرا چراغاں ہے ہر دل تیرے نور سے ساری مخلوقات ہے فوج تیری اور سرداری ہے ان پر فرشتہ انصاف کی ۔ اس مخلوقات کی پرورش کی خاطر زمین کو دیگ بنائیا ہے ۔ جس میں نہ ختم ہو نیوالے خزانے ملتے ہیں۔ ہر جاندار کو اسکی تقدیر کی مطابق ۔ بستا رہتا ہے ۔ (2) جب میر نہ ہو انسان کے دل مین چاہتا ہے لالچ ایک اندھیری جیل کوٹھڑی بداوصاف پاؤں میں لوہے کی بیڑی ہے (3) کسی کا سرمایہ دبانے والے کے سیر پر زور سو پلوں کی مار پڑتی ہے اسکے گناہ اس پر کوتوال بنتے ہیں۔اے خدا جس پر جیسی تیری نظر ہے وہ ویسا ہو جاتا ہے اگر تو چاہے تو نیک ہو جائے تو چاہے تو بد ہو جاتا ہے (4) جو بنیاد ہے عالم کی اللہ کہلاتا ہے اور شیخوں کی باری ہے سندروں دیوتاوں پر جزیہ لگاہے (5) لوٹا ۔ ذان ۔ نما اور مصلانے جگہ لے لی ہے اور الہٰی بندگی کرنیوالوں نے نیلے کپڑے پہننے ہوئے ہین اب گھر کے ہر بشر کی زبان پر میاں ہے اور زبان اور ہوگئی ہے (6) اے شہنشاہ عالم تو عالم کا مالک ہے ہم میں کونسی طاقت ہے ۔ چاروں طرفوں کے لوگ تمہیں سلام بلائین گے اور ہر گھر میں تمہارے طرف (7) زیارت گاہوں پر غسل سمرتیوں کے پاٹھ ثواب و خیرات کا اگر کو فائدہ ہے تو معمولی مزدوری جیسا۔ اے ناک اگر کوئی الہٰی نام سچ حق و حقیقت وست جو صدیوی ہے جاویداں ہے تھوڑے سے عرصے کے لئے بھی یاد کرے اور رکھے تو ہر دو عالموں میں قدرو قیمت پاتا۔
بسنّتُ ہِنّڈولُ گھرُ ੨ مہلا ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کاںئِیا نگرِ اِکُ بالکُ ۄسِیا کھِنُ پلُ تھِرُ ن رہائیِ ॥
انِک اُپاۄ جتن کرِ تھاکے بارنّ بار بھرمائیِ ॥੧॥
میرے ٹھاکُر بالکُ اِکتُ گھرِ آنھُ ॥
ستِگُرُ مِلےَ ت پوُرا پائیِئےَ بھجُ رام نامُ نیِسانھُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِہُ مِرتکُ مڑا سریِرُ ہےَ سبھُ جگُ جِتُ رام نامُ نہیِ ۄسِیا ॥
رام نامُ گُرِ اُدکُ چُیائِیا پھِرِ ہرِیا ہویا رسِیا ॥੨॥
مےَ نِرکھت نِرکھت سریِرُ سبھُ کھوجِیا اِکُ گُرمُکھِ چلتُ دِکھائِیا ॥
باہرُ کھوجِ مُۓ سبھِ ساکت ہرِ گُرمتیِ گھرِ پائِیا ॥੩॥
دیِنا دیِن دئِیال بھۓ ہےَ جِءُ ک٘رِسنُ بِدرُ گھرِ آئِیا ॥
مِلِئو سُداما بھاۄنیِ دھارِ سبھُ کِچھُ آگےَ دالدُ بھنّجِ سمائِیا ॥੪॥
رام نام کیِ پیَج ۄڈیریِ میرے ٹھاکُرِ آپِ رکھائیِ ॥
جے سبھِ ساکت کرہِ بکھیِلیِ اِک رتیِ تِلُ ن گھٹائیِ ॥੫॥
جن کیِ اُستتِ ہےَ رام ناما دہ دِسِ سوبھا پائیِ ॥
نِنّدکُ ساکتُ کھۄِ ن سکےَ تِلُ اپنھےَ گھرِ لوُکیِ لائیِ ॥੬॥
جن کءُ جنُ مِلِ سوبھا پاۄےَ گُنھ مہِ گُنھ پرگاسا ॥
میرے ٹھاکُر کے جن پ٘ریِتم پِیارے جو ہوۄہِ داسنِ داسا ॥੭॥
آپے جلُ اپرنّپرُ کرتا آپے میلِ مِلاۄےَ ॥
نانک گُرمُکھِ سہجِ مِلاۓ جِءُ جلُ جلہِ سماۄےَ ॥੮॥੧॥੯॥
لفظی معنی:
کائیا نگر۔ جسمانی شہر۔ بالک ۔ بچہ ۔ من ۔ کھن پل۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی ۔ تھر ۔ سکون ۔ انک ۔بیشمار ۔ اُپاو۔ کوشش ۔ جتن ۔ کوشش۔ تھاکے ماند ہے ۔ (1) ٹھاکر۔ آقا۔ کت گھر ۔ ایک جگہ ۔ بھج ۔ یاد کرکے ۔ رام نام ۔الہٰی نام۔ نیسان ۔ پروانہ راہداری (1) رہاؤ۔ مرتک ۔ مردہ ۔ مڑا ۔ مٹی کا ڈھیر۔ سر یر ۔ جسم ۔ سبھ جگ۔ سارا عالم۔ جت ۔ جس میں ۔ رام نام۔ الہٰی نام ست۔ اوک ۔ پانی ۔ ہر یا۔ ہرا بھرا۔ رسیا۔ پر لطف ہوا (2) برکھت بزکھت ۔ نظر کرتے کرتے ۔ چلت ۔ تماشہ ۔ ساکت ۔ مادہ پرست۔ گرمتی ۔ سبق مرشد۔ گھر پائیا۔ دل و ذہن میں ملا (3) دینا دین ۔ بھاری نادار ۔ دیال ۔ مہربان ۔ بدر۔ ایک غلامہ ۔ بھاونی ۔ صدق و یقین سے ۔ ۔ دھار ۔ کرکے ۔ دالد ۔ ولدر۔ غریبی ۔ بھنج۔ مٹا کر (4) پیج ۔ عزت ۔ وڈیری ۔ بھاری ۔ بکیلی ۔ دزد۔ پیٹھ ۔ پیچے بد گوئی ۔ چگلی ۔ تل ذرا بھرا۔ (5) استت ۔ تعریف ۔ دیدس ۔ دسوں سمتوں طرفوں۔ سوبھا ۔ شہرت۔ کھو نہ سکے ۔ سہار نہیں سکھتے ۔ لوکی ۔ آگ (6) جن کو جن۔ خادم سے کادم ۔ پرگاسا۔ روشن ۔ داس داسا۔ غلاموں کے غلام (7) اپر نپر کرتا۔ بیشمار کارساز کرتار۔ میل ملاوے ۔ ملاپ کراتا ہے ۔ جؤ ۔ جیسے ۔ جل جلیہ ۔ سماوے ۔ جیسے پانی میں پانی مل جاتا ہے ۔
ترجمہ:
اے میرے آقا مریے خدا میرے بچے دل کو یکسوئی میں لاو۔ سچے مرشد سے ملاپ ہو تبھی کامل کدا کا وصل نسیب ہوتا ہے ۔۔الہٰی نام کی یاد و ریاج سے الہٰی نام کا الہٰی ملاپ کا پروانہ راہداری نصیب ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔ اس انسانی جسم جو مانند ایک شہر کے ہے اس میں ایک بچہ بستا ہے جسے من کہتے ہیں۔ جو ہر وقت بھٹکتا ڈگمگاتا رتا ہے تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی سکون نہیں پاتا۔ بیشمار کوششوں کے باوجود بھتکتا رہتا ہے کوشش کرتے کرتے ماند پڑ گئے (1) یہ مردہ جسم مٹی کا ایک ڈھیر ہے جس میں کدا کا نام نہیں سارا عالم ہی نام کے بغیر مردہ ہے الہٰی نام روحانی و اخلاقی زندگی بنانے والا پانی ہے جس کے منہ میں ڈال دیا وہ روحانی و اخلاقی زندگی والا ہو گیا۔ (2) میں نے اپنی جسمانی پڑتال کی مرشد نے ایک انکھو تماشہ دکھائیا مادہ پرست منکر باہر ڈہونڈتے رہے مگر سبق مرشد سے اسے اپنے ذہن وقلب میں پالیا (3) خدا وند کریم غریبوں ناتوانوں اور انا تھیوں پر مہربان ہوتا آئیا ہے ۔ جیسے کرشن بدر کے گھر آئیا تھا ۔ جب غریب براہمن سدماں یقین و ایمان کے ساتھ کرشن سے ملنے گیا تھا کہ اس سے پیشتر کہ وہ واپس گھر آئیا اسکی غریبی دور کرکے ساری نعمتیں اسے مہیا کر دیں تھیں (4) الہٰی نام سچ حق و حقیقت کی بھاری عزت ہے جسکا خدا خود محافظ ہے اگر عالم کے تمام منکر اسکی مخالفت بد گوئی بھی کریں تو یہ رتی بھر نہیں گھٹتی (5) خادم خدا کی تعریف و ستائش الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت سے ہے اور ہر طرف ہوتی ہے بدگوئی کرنیوالا بد خواہ برداشت نہیں کرتا ذرا سی بھی اسطرح سے اسکے دل میں حسد کی آگ سلگتی رہتی ہے (6) خادم کدا ملاپ جب کادم خدا سے ہوتا ہے تو شہرت پاتا ہے اور اوصاف میں اضافہ ہوت اہے جو خادمون کے کادم ہو جاتے ہین وہ محبوب کدا ہوجاتے ہیں (7) کار ساز کرتار خود ہی ہے پانی جو لا محدود ہستی ہے خود ملاپ کراتا ہے اور پانی جو حسد کی آگ بجھاتا ہے اے نانک خدا مرشد کا مرید بنا کر اس طرح سکون میں لاتا ہے جسیے پانی میں پانی مل جاتا ہے ۔
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سُنھِ ساکھیِ من جپِ پِیار ॥
اجاملُ اُدھرِیا کہِ ایک بار ॥
بالمیِکےَ ہویا سادھسنّگُ ॥
دھ٘روُ کءُ مِلِیا ہرِ نِسنّگ ॥੧॥
تیرِیا سنّتا جاچءُ چرن رین ॥
لے مستکِ لاۄءُ کرِ ک٘رِپا دین ॥੧॥ رہاءُ ॥
گنِکا اُدھریِ ہرِ کہےَ توت ॥
گجئِنّد٘ر دھِیائِئو ہرِ کیِئو موکھ ॥
بِپ٘ر سُدامے دالدُ بھنّج ॥
رے من توُ بھیِ بھجُ گوبِنّد ॥੨॥
بدھِکُ اُدھارِئو کھمِ پ٘رہار ॥
کُبِجا اُدھریِ انّگُسٹ دھار ॥
بِدرُ اُدھارِئو داست بھاءِ ॥
رے من توُ بھیِ ہرِ دھِیاءِ ॥੩॥
پ٘رہلاد رکھیِ ہرِ پیَج آپ ॥
بست٘ر چھیِنت د٘روپتیِ رکھیِ لاج ॥
جِنِ جِنِ سیۄِیا انّت بار ॥
رے من سیۄِ توُ پرہِ پار ॥੪॥
دھنّنےَ سیۄِیا بال بُدھِ ॥
ت٘رِلوچن گُر مِلِ بھئیِ سِدھِ ॥
بینھیِ کءُ گُرِ کیِئو پ٘رگاسُ ॥
رے من توُ بھیِ ہوہِ داسُ ॥੫॥
جیَدیۄ تِیاگِئو اہنّمیۄ ॥
نائیِ اُدھرِئو سیَنُ سیۄ ॥
منُ ڈیِگِ ن ڈولےَ کہوُنّ جاءِ ॥
من توُ بھیِ ترسہِ سرنھِ پاءِ ॥੬॥
جِہ انُگ٘رہُ ٹھاکُرِ کیِئو آپِ ॥
سے تیَں لیِنے بھگت راکھِ ॥
تِن کا گُنھُ اۄگنھُ ن بیِچارِئو کوءِ ॥
اِہ بِدھِ دیکھِ منُ لگا سیۄ ॥੭॥
کبیِرِ دھِیائِئو ایک رنّگ ॥
نامدیۄ ہرِ جیِءُ بسہِ سنّگِ ॥
رۄِداس دھِیاۓ پ٘ربھ انوُپ ॥
گُر نانک دیۄ گوۄِنّد روُپ ॥੮॥੧॥
لفظی معنی :
ساکھی ۔ کہانی ۔ جپ پیار۔ پیار سے یا د کدا کو کر۔ ادھریا۔ زندگی کامیاب ہوئی ۔ سادھ سنگ ۔ صھبت مرشد۔ نستنگ ۔ظاہر (1) سنتا ں ۔محوبان کدا جو ہر سانس خدا کو کرتے ہیں۔ یاد ۔ چرن ۔ رین ۔ خاک پا۔ مستک ۔ پیشانی پر۔ کر پادین۔ مہربانی کرکے دو ۔ رہاؤ۔ دھری ۔ کامیاب ہوئی ۔ گج اندر ۔ بھاری ہاتھی ۔ موکھ ۔ آزاد ۔ بپر۔ براہمن۔ والا۔ دلدر ۔ غریبی ۔ بھنج ۔ توڑی۔ مٹائی ۔ بھج ۔ یاد کر (2) بدھک ۔ شکاری ۔ کھم پر ہار۔ تیر مارنے والا۔ کبجا۔ کسی ۔ انگشت ۔ انگوٹھا۔ واست بھائے ۔ کدمت کے پیار سے (3) سچ ۔ عزت۔ لاج ۔ حیا ۔ شرم ۔ انت بار۔ بوقت آخرت ۔ پار ۔ کامیاب ہو جائے (4) بال بدھ ۔ بچگانہ ۔ سدھ ۔ کامیابی ۔ پر گاس۔ ذہنی روشنی ۔ واس ۔ کادم (5) اسنمیو۔ غرور۔ سین ۔ سیو ۔ سین کدمت سے ۔ ڈیگ نہ ڈوے ۔ ڈگمگانہ ۔ نہ سیہہ۔ کامیاب ہ وجائیگا۔ (6) انگریہہ۔ مہربانی ۔گن اوگن ۔ نکی بدی ۔ ابلہہ بدھ ۔ اسکا طریقہ (7) رنگ پریم سے ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ انوپ۔ انوکھا۔ گرویو ۔ سچا مرشد۔ گو بند روپ ۔ خدا کی مانند ۔
ترجمہ:
اے دل کہانی سن اور محبت پیار سے خدا کو یاد کر۔ اجامل کو ایکبار خدا کہنے سے زندگی کی کامیابی نصیب ہوئی ۔ المیک کو سادہوؤں کا ساتھ نصیب ہونے سے وھرؤ کو ملیا۔ بلا جھجھک ظاہر طورپر (1) اے خدا تیری پر ستش کرنیوالوں تیرے محبوبوں کے پاؤں کی دھول مانگتا ہوں کر پا کرکے دیجئے اپنی پیشانی پر لگاؤنگا ۔ رہاؤ۔ گنکا کی زندگی کامیاب ہو ئی خدا خدا کہنے پر ۔ گج ہاتھی نے یاد کیا تو نجات نصیب ہوئی ۔ سداماں برہمن کی غریبی مٹی اے دل تو بھی یاد کدا کو کیا کر(2) الہٰی یاد سے تیر مارنے والے شکاری کو کامیابی ملتی ۔ انگوٹھا چھوہنے سے بجا کامیاب ہوئی ۔ بدر کو کدمت کے عورض کامیابی نصیب ہوئی۔ اے دل تو بھی خدا میں اپنا دھیان لگا۔ (3) پرہیلاو کی خدا نے خود عزت بچائی اور دپدی کے کپڑے اُتارے جار ہے تھے اسکی حیا بچائی غرض یہ کہ جس نے بوقت آخرت کیا یاد وامنگیر ہوا کامیاب ہوا۔ اے دل تو بھی خدمت کر کامیابی پائے گا (4) دھنے لے بچگانہ صورت میں کی ریاضت کا میاب ہوا۔ تر لوچن نے مرشد کے ملاپ سے روحانی زندگی بنانے میں کامیاب ہوا۔ مرشد نے بینی کر روحانی زندگی گذارنے کے طریقوں سے روشناش کیا۔ اے دل تو بھی کدمتگار ہو جا (5) اے دل بھٹک نہ ڈگمگانہ مستقل مزاج رہ ۔ جیہ یور نے غرور مٹائیا۔ سین نائی نے خدمت سے پائیا۔ اے دل تو بھی کدا سے وامنگیر ہوکامیاب زندگی بنائیگا (6) جن عابدون محبوبان خدا پر رحمت فرمائی انکو بدیوں سے برائیوں سے بچائیا انکی زندگی کی نیکیوں اور بدیوں کا کیال نہیں کیا لہذا اس طریقے اور مہربانیوں کو دیکھ تیری کدمت میں مین بھی مصروف ہو گیا ہوں (7) کبیر نے تجھ دھیان لگائیا پیار سے ۔ نا مدیو کے ساتھ خدا خود بسا ۔ رویداس نے کدا مین دھیان لگائیا۔ اے نانک ویو مرشد مانند خدا۔
بسنّتُ مہلا ੫॥
انِک جنم بھ٘رمے جونِ ماہِ ॥
ہرِ سِمرن بِنُ نرکِ پاہِ ॥
بھگتِ بِہوُنا کھنّڈ کھنّڈ ॥
بِنُ بوُجھے جمُ دیت ڈنّڈ ॥੧॥
گوبِنّد بھجہُ میرے سدا میِت ॥
ساچ سبد کرِ سدا پ٘ریِتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّتوکھُ ن آۄت کہوُنّ کاج ॥
دھوُنّم بادر سبھِ مائِیا ساج ॥
پاپ کرنّتوَ نہ سنّگاءِ ॥
بِکھُ کا ماتا آۄےَ جاءِ ॥੨॥
ہءُ ہءُ کرت بدھے بِکار ॥
موہ لوبھ ڈوُبوَ سنّسار ॥
کامِ ک٘رودھِ منُ ۄسِ کیِیا ॥
سُپنےَ نامُ ن ہرِ لیِیا ॥੩॥
کب ہیِ راجا کب منّگنہارُ ॥
دوُکھ سوُکھ بادھوَ سنّسار ॥
من اُدھرنھ کا ساجُ ناہِ ॥
پاپ بنّدھن نِت پئُت جاہِ ॥੪॥
ایِٹھ میِت کوئوُ سکھا ناہِ ॥
آپِ بیِجِ آپے ہیِ کھاںہِ ॥
جا کےَ کیِن٘ہ٘ہےَ ہوت بِکار ॥
سے چھوڈِ چلِیا کھِن مہِ گۄار ॥੫॥
مائِیا موہِ بہُ بھرمِیا ॥
کِرت ریکھ کرِ کرمِیا ॥
کرنھیَہارُ الِپتُ آپِ ॥
نہیِ لیپُ پ٘ربھ پُنّن پاپِ ॥੬॥
راکھِ لیہُ گوبِنّد دئِیال ॥
تیریِ سرنھِ پوُرن ک٘رِپال ॥
تُجھ بِنُ دوُجا نہیِ ٹھاءُ ॥
کرِ کِرپا پ٘ربھ دیہُ ناءُ ॥੭॥
توُ کرتا توُ کرنھہارُ ॥
توُ اوُچا توُ بہُ اپارُ ॥
کرِ کِرپا لڑِ لیہُ لاءِ ॥
نانک داس پ٘ربھ کیِ سرنھاءِ ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:
بھرمے ۔ بھتکے ۔ سمرن۔ عبادت۔ ور یاضت ۔ یاد ۔نرک ۔ دوزخ۔ بہونا۔ کالی ۔ گھنڈ گھنڈ۔ ٹوئے ۔ ٹوٹے ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ ڈنڈ ۔سزا (1) بھہو ۔ یاد کرو۔ میت ۔ دوست ۔ پریت ۔ پیار۔رہاؤ۔ سنتو کھ ۔ صبر ۔ گہوں کاج ۔ کسی کامون مین ۔ دہوم بادر۔ دہوئیں کے بادل ۔ ساج ۔ سامان ۔ پاپ ۔ گناہ ۔ کرنتو ۔ کرتے وقت۔ سنگائے ۔ شرم محسوس نہیں کرتا۔ وکھ ۔ زہر۔ ماتا۔ محو ۔ ست ۔ آوے جائے ۔ تناسخ میں پرا رہتا ہے (2) ہؤ ہؤ۔ خودی یا تکبر میں پکار۔ بدیاں ۔ برائیاں۔ بوسنسار ۔ دنیا ڈوبتی ہے ۔ کام کر ودھ ۔ شہوت اور غصے نے ۔ وس ۔ قابو ۔ زیر ۔ ماتحت ۔ سپنے ۔ کواب میں۔ ہر کدا (3) راجہ ۔ بادشاہ ۔ حکمران منگنہار۔ بھکاری ۔ بادہو ۔غلام۔ ادھرن ۔ بچانا۔ ساج ساز۔ سامان۔ پاپ ۔ گناہ ۔ بندھن۔ غلامی ۔ نت پوت۔ پڑتی (4) سیٹھ ۔ میت ۔ پیارے دوست ۔ سکھا ۔ ساتیھ ۔ بکار برائیاں۔ گوار۔ حیوان جاہل (5) بھر میا۔ بھٹکیا۔ کرت ۔ کار ۔ ریکھ ۔ ریکھا سیکر۔ کرمیا۔ اعمال کئے ۔ کرنیہار۔ کر نکی توفیق رکھنے والا۔ الپت۔ بیلاگ ۔ غیر متاچر ۔ لیپ ۔ اثر ۔ پن پاپ۔ ثواب و گناہ (6) راکھ لہو۔ بچاؤ ۔ گوبند دیال۔ خداوند کریم۔ سرن ۔ پناہ۔ پورن کرپال۔ مکمل مہربان۔ ٹھاؤ۔ ٹھکانہ ۔ ناو۔ نام۔ سچ حق و حقیقت ۔ ست (7) کر نیہار۔ کر نیکی توفیق رکھنے والا ۔ کرتا ۔کرتار۔ خدا ۔ اپار۔ اتنا وسیع کر کنارہ نہ ہو۔ کڑ ۔ دامن۔ سرنائے ۔ زہر پناہ۔
ترجمہ:
اے دوست ہمیشہ یاد خدا کو کیا کر اور سچے کلام سے ہمیشہ پیار کر (1) رہاؤ۔ بیشمار زندگیوں میں بھٹکتے پھرتے ہیں۔ الہٰی یاد کے دوزخ میں بھٹکتا پھرت ہے ۔ بغیر الہٰی یاد وریاض مایوسی اور تگ و دومیں رہتا ہے ۔ دل شکن رہتا ہے ۔ روحانی وخلاقی زندگی کی سمجھ کے بغیر فرشتہ موت سزا دیتا ہے (1) ۔ رہاؤ ۔ انسان کو کسی کام سے تسکین اور صبر نہیں ملتا ہے ۔ اسے سمجھ نہیں آتی کہ یہ دنیاوی دولت دہو ہیں کے بادل کی مانند ہے گناہ کرتے وقت شرم و جہانیں کرتا ۔ روحانی اخلاقی موت لانے والی زہر یلی دولت کی محویت اور مستی میں تناسخ میں پڑا رہتا ہے (6) خودی اور میری میری کرنیسے برائیاں برھتی ہیں سارا عالم دنیاوی محبت اور لالچ میں غرقاب ہے ۔ شہوت اور غصے میں من ہمہشہ قابوں رہتا ہے خوآب میں خدا کے نام ست ۔ سچ ۔ حق حقیت یاد نہیں کرتا (3) وہ کبھی حکمران اور کبھی بھکاری بن جاتا ہے سارا عالم عذاب وآسائش کا غلام ہے ۔ من کو بچانے کا سامان یا کوشش نہیں۔ ہمیشہ گناہوں کی غلام میں جکڑا رہتا ہے (4 یہان دنیا میں پیار دوستو میں سے کوئی بھی ساتھ نیا والا نہیں۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی اپنے کیے کا پھل کا نتیجہ خود ہی برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ جیسکے کرنے سے برائیاں پیدا ہوتی ہے ۔ اے جاہل انسان بہت جلا چھوڑ کر چلے جانا (5) انسان دنیاوی دولت کی محبت میں بہت بھتکتا ہے ۔ مگر کیے اعمالوں کے قدموں لکیروں پاؤں کے نشانوں کے مطابق کام کرتا ہے ۔ کار ساز کرتار جسے کرنکی توفیق ہے یہ یہ اعمال اثر انداز نہیں ہوتے خدا بیلاگ رہتا ہے ۔ اس پر گناہ وثواب سے بیلاگ رہتا ہے خدا (6) اے خدا وند کریم مریی حفاظت کراے رحمان الرحیم تیری زیر پناہ ہوں تیرے بغیر دوسرا کوئی ایسا ٹھکا نہ نہیں اپنی کرم و عنایت اپنا نام ست سچ حق و حقیقت بخشش کرو (7) اے خدا تو ہی کار ساز کرتار ہے ۔ تجھ میں ہی کرنے کی توفیق ہے تو نہات بلند عظمت اور بلند و بالا ہستی ہے ۔ مہربانی کرکے اپنے دامن بخشش کر ؤ ۔ اے ناک خادمان خدا خدا پناہ گیر رہتے ہیں۔
بسنّت کیِ ۄار مہلُ ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ہرِ کا نامُ دھِیاءِ کےَ ہوہُ ہرِیا بھائیِ ॥
کرمِ لِکھنّتےَ پائیِئےَ اِہ رُتِ سُہائیِ ॥
ۄنھُ ت٘رِنھُ ت٘رِبھۄنھُ مئُلِیا انّم٘رِت پھلُ پائیِ ॥
مِلِ سادھوُ سُکھُ اوُپجےَ لتھیِ سبھ چھائیِ ॥
نانکُ سِمرےَ ایکُ نامُ پھِرِ بہُڑِ ن دھائیِ ॥੧॥
پنّجے بدھے مہابلیِ کرِ سچا ڈھویا ॥
آپنھے چرنھ جپائِئنُ ۄِچِ دزُ کھڑویا ॥
روگ سوگ سبھِ مِٹِ گۓ نِت نۄا نِرویا ॥
دِنُ ریَنھِ نامُ دھِیائِدا پھِرِ پاءِ ن مویا ॥
جِس تے اُپجِیا نانکا سوئیِ پھِرِ ہویا ॥੨॥
کِتھہُ اُپجےَ کہ رہےَ کہ ماہِ سماۄےَ ॥
جیِء جنّت سبھِ کھسم کے کئُنھُ کیِمتِ پاۄےَ ॥
کہنِ دھِیائِنِ سُنھنِ نِت سے بھگت سُہاۄےَ ॥
اگمُ اگوچرُ ساہِبو دوُسرُ لۄےَ ن لاۄےَ ॥
سچُ پوُرےَ گُرِ اُپدیسِیا نانکُ سُنھاۄےَ ॥੩॥੧॥
لفظی معنی:
ہریا ۔ خوسباش ۔ کرم بکھتے ۔ تحریری مقدر کیمطابق ۔ رت ۔ موم۔ سہائی ۔ سوہنی ۔ ون ترن تربھون۔ جنگل سبز زار اور تیونں عالموں کا ۔ مولیا۔ کھلیا۔ پھلیا پھولیا۔ انمرت ۔ آب حیات کی مانند ۔ میٹھا ۔ لتھی ۔ دور ہوئی ۔ چائی ۔ کالخ ۔ بہوڑ ۔ دوبارہ ۔ دھائی ۔ بھٹکن (1) پنجے بدھے ماہبلی ۔ پانچوں بھاری طاقتور باندھے ۔ غلام بنائے ۔ سچا ڈہوا۔ کدا کو آسر بنا کر ۔ ویئے ۔ کدا ۔ گھڑوا۔ ساتھی بنا۔ موا ۔ موت ۔ اُپجیا۔ پیدا ہوا۔ سوئی پھرا ہوا۔ پھر وہی ہوگیا (2) کتھہو اُجے ۔ کہاں سے پیدا ہوئے ۔ کہہ مہہ سماوے ۔ کس مین مجذوب ہو گئے ۔ کہہ رہے ۔ کہاں رہے ۔ جیئہ جنت سبھ حصم کے قادر قائنات قدرت کی مخلوقات۔ اگم اگو چرصاحبو انسان کی عقل و ہوش سے بلند بیان سے باہر مالک ۔ لوئے نہ لاوے جسکا نہیں ثانی کوئی ۔ سچ پورے گر ۔ کامل مرشد نے حقیقت بنائی ہے ۔ اُپدئیسا۔ نصیحت کی ۔ سبق دیا۔ سکھائیا۔
ترجمہ:
خدا کے نام کی یاد وریاض کرکے اے انسان خوشحال ہوجا جس طرح سے فعل پانی لگانے سے ہری بھری ترو تازہ ہو جاتی ہے اس طرح سے الہٰی نام سچ حق و حقیقت انسانی زندگی خوشحال روحانی اور اخلاقی طور پر ترو تازہ ہو جاتی ہے اگر انسان کے اعمالنامے میں پہلے کئے اعمالوں کے مطابق تحریر ہو تبھی نام حاسل ہوتا ہے جس کے لئے اعلٰے اور عمدہ موسم ہے جیسے بارش ہونے پر جنگل اور سبزہ زار فصلیں کھتی ہری بھرہ ہو جاتی ہے ۔ اسطرح سے الہٰی نام سچ و حقیقت وست سے جو صدیوی قائم دائم رہتا ہے ۔ اس طرح سے انسان کو روحانی ذہنی اخلاقی خوشی حاصل ہوتی ہے زندگی میں چہل پہل رونما ہوتی ہے ۔ مرشد کے ملاپ سے دل میں اور ذہن کو آرام وآسائش محسوس ہوتی ہے ۔ جس طرح جنگل فصلوں کا سوکھا کتم ہو جاتا ہے ۔ انسان کے ذہن کے ناپاکیزگی پلیدی دور ہو جاتی ہے ۔ نانک بھی ریاض کرتا ہے الہٰی نام کی جس سے دوبار بھٹکنا نہیں پڑتا۔ (1)
جس نے سچ حق و حقیقت کو اپنا آسرا بنالیا ارو پانچوں بھاری طاقتور اخلاق و روحانیت دشمنوں کو اپنا غلام بنا لیا خدا کی کرم و عنائیت سے اسکی تمام بیماریاں افسوس مٹ جاتے ہیں وہ پاک روح اور تروتازہ رہتا ہے اسکے دل میں الہٰی نام بس جاتا ہے ۔ تناسخ میں نہیں پڑتا ۔ اے نانک۔ جس خدا نے اسے پیدا کیا زندگی بخشی اسی کا (روپ ) مراد ویسا ہی ہوگیا (2) خدا کی بابت کوئی نہیں بتا سکتا کہ کہاں سے پیدا ہوا کہاں رہتا ہے کہاں مجذوب ہو جاتا ہے ۔ ساری مخلوقات خدا کی پیدا کی ہوئی ہے کوئی بھی اپنے پیدا کرنیوالے کی قدر قیمت ادا نہیں کر سکتا۔ جو جو شخص اسکی حمدوثناہ کرتے ہیں کہتے ہیں سنتے ہیں وہ محبوب خدا ہو جاتے ہین۔ اور پاک زندگی بسر کرتے ہیں۔
خدا انسانی رسائی عقل و ہوش سے باہر اور بیان نہیں کیا جا سکتا کہ وہ کیا ہے اور ساری قائنات قدرت اور مخلوقات کا مالک ہے ۔ دنیا میں کوئی اسکا ثانی نہیں۔ کامل مرشد نے جس حقیقت کا درس دیا ہے ۔ نانک کہہ سناتا ہے ۔
بسنّتُ بانھیِ بھگتاں کیِ ॥
کبیِر جیِ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
مئُلیِ دھرتیِ مئُلِیا اکاسُ ॥
گھٹِ گھٹِ مئُلِیا آتم پ٘رگاسُ ॥੧॥
راجا رامُ مئُلِیا انت بھاءِ ॥
جہ دیکھءُ تہ رہِیا سماءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دُتیِیا مئُلے چارِ بید ॥
سِنّم٘رِتِ مئُلیِ سِءُ کتیب ॥੨॥
سنّکرُ مئُلِئو جوگ دھِیان ॥
کبیِر کو سُیامیِ سبھ سمان ॥੩॥੧॥
لفظی معنی:
مؤلی ۔ پھول کی مانند کھلی ۔ اننت۔ بہت سے ۔ دتیا۔ دوسرے ۔ سمرت مؤلی ۔ سیؤ کتب ۔ سمرتی معہ ۔ قرآن ۔ پھولی کھلی ۔ (2) سنکر ۔ شیو جی ۔ سبھ سماں۔ سبھ میں برابر۔
ترجمہ:
حکمران عالم بیشمار طریقوں سے اس عالم کو روشن کر رہا ہے عالم کو روشنا رہا ہے جدھر جاتی ہے نظر بستا دکھائی دیتا ہے آرہا ہے نظر ۔ رہاؤ۔ زمین و آسمان کھل رہے ہیں اور ہر دل کھل رہا ہے روح خوش ہو رہی جھوم رہی ہے روحانی روشنی سے (1) چاروں وید اور سمرتیاں اور قرآن سبھ ۔ خدا کے تور سے ظہور پذیر ہوئے ہیں۔ (2) شوجی الہٰی ملاپ میں توجہ لانے سے خوش ہوا جبکہ کبیر کا مالک ہر جگہ کھل رہا ہے ۔
پنّڈِت جن ماتے پڑ٘ہ٘ہِ پُران ॥
جوگیِ ماتے جوگ دھِیان ॥
سنّنِیاسیِ ماتے اہنّمیۄ ॥
تپسیِ ماتے تپ کےَ بھیۄ ॥੧॥
سبھ مد ماتے کوئوُ ن جاگ ॥
سنّگ ہیِ چور گھرُ مُسن لاگ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جاگےَ سُکدیءُ ارُ اکوُرُ ॥
ہنھۄنّتُ جاگےَ دھرِ لنّکوُرُ ॥
سنّکرُ جاگےَ چرن سیۄ ॥
کلِ جاگے ناما جیَدیۄ ॥੨॥
جاگت سوۄت بہُ پ٘رکار ॥
گُرمُکھِ جاگےَ سوئیِ سارُ ॥
اِسُ دیہیِ کے ادھِک کام ॥
کہِ کبیِر بھجِ رام نام ॥੩॥੨॥
لفظی معنی:
ماتے ۔ مست ۔ اہنمیو ۔ مغرور ۔ بھیؤ۔ راز (1) مدماتے ۔ نشے میں مست۔ جاگ ۔ بیدار ۔ چور ۔ زد۔ گھر مسن ۔ لاگ ۔ ٹھگتے ٹھتے ہین۔ رہاؤ۔ سکریو ۔ بیاس کا بیٹا ۔ کور ۔ راجے کنس کا بھائی تھا ۔ اور کرشن جی کا ماما تھا ۔ لنکور۔ لمبی پوچھ ۔ ہنونت۔ ہنو مان ۔ دھر دھار۔ سنکر ۔ شیوجی ۔ چرن سیو ۔ خدمت۔ پاسے ۔ کل کلجگ۔ اس زمانے میں ۔ ناما ۔ بھگت نامدیو۔ جیدیو ۔ ایک بھگت (2) ادھک ۔ زیادہ۔ بھج۔ یاد کر۔ رام نام۔ الہٰی نام۔
ترجمہ:
پنڈتوں میں پران پڑھنے کا غرور ہے ۔ مست ہیں۔ جو گہوں کو جو گ کے دھیان کے غرور میں محو ہیں۔ سنیاسی ۔ طارق الدنیا ۔ اس طارق ہونے کی مغروری ہے ۔ تپسیا ۔ تپ کے راز میں محو ہیں۔ (1) ساری مخلوقات ست ہیں کوئی بیدار نہیں انکے ساتھ ہی چور ہے جو انکی روح اور ذہن کو لوٹ رہا ہے اکلاق چرا رہا ہے ۔ رہاؤ۔ بیدار تھا سکدیو برہما جی کا بیٹا اور کر شن جی کا ماما راجہ کنس کا بھائی اکور ۔ بیدار تھا ہنو ماں گو اسکے لمبی پوچھ تھی ۔ خدا کی خدمت میں بیدار تھا شوجی اس کلجگ کے دور میں بیدار تھے نا مدیو اور جید یو (2) بیدار و خفتگی بہت قسموں کی ہے مریدان مرشد کی بیداری اعلٰے قسم کی بیدار ہے ۔ اس جسم کا زیادہ کام ہے اے کبیر بتا دے الہٰی نام ست کی یاد دور ریاض ۔
جوءِ کھسمُ ہےَ جائِیا ॥
پوُتِ باپُ کھیلائِیا ॥
بِنُ س٘رۄنھا کھیِرُ پِلائِیا ॥੧॥
دیکھہُ لوگا کلِ کو بھاءُ ॥
سُتِ مُکلائیِ اپنیِ ماءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پگا بِنُ ہُریِیا مارتا ॥
بدنےَ بِنُ کھِر کھِر ہاستا ॥
نِد٘را بِنُ نرُ پےَ سوۄےَ ॥
بِنُ باسن کھیِرُ بِلوۄےَ ॥੨॥
بِنُ استھن گئوُ لۄیریِ ॥
پیَڈے بِنُ باٹ گھنیریِ ॥
بِنُ ستِگُر باٹ ن پائیِ ॥
کہُ کبیِر سمجھائیِ ॥੩॥੩॥
لفظی معنی:
جوئے ۔ عورت۔ بیوی ۔ حصم ۔ خاوند ۔ جائیا ۔ پیدا کیا۔ یہاں حصم سے مراد من ۔ من نے روح ۔ سلائیا من جو آتما جو من کو پیدا کرنیوالا ہے ۔ کو اپنے زیر کیاپوت باپ کھلائیا۔ روح کو من کو بنانیوالی ہے ۔من نے اپنے زیر کر لی ۔ سرونا۔ تھن۔ کھر ۔ دودھ (1) بھاؤ۔ اکثر۔ رسوخ ۔ ست۔ بیٹے نے ۔ مکلائی ۔ شادی کی (1) رہاؤ۔ پگا۔ پاؤں ۔ ہریا ۔ چھلانگ ۔ بد نے ۔ جسم ۔ کھر کھر ۔ کھلا کھلا کر ۔ ندر ۔ نیند کے بغیر ۔ نرچے سوئے ۔ لمی تان ۔ بیہوش ہوکر سوتا ہے ۔ باسن ۔ برتن ۔ کھیر۔ دودھ ۔ بلووے ۔ بلوتا ہے (2) بن اس تھن ۔ تھنوں کے بغیر ۔ لوہری ۔ دودھ دینے والی ۔ پیڈ ھے ۔ راستے بغیر ۔ واٹ ۔ سفر ۔ گھنیدی ۔ زیارہ ۔ باٹ ۔ راستہ ۔
ترجمہ:
اے دنیا کے لوگوں دیکہو زمانے کے تاثرات من جیسے مائیا نے پیدا کیا ہے اپنی ماں کو مراد مائیا کو اپنے تصرف میں لے آئیا (1) زوجہ یا بیوی نے اپنے حصم ۔ خاوند کو پیدا کیا مراد جس دنیاوی دولت نے من کو پیدا کیا ۔ اسی نے اسے استعمال کیا۔ بغیر نیند کے سوتا ہے جس روح کا من بیٹا ہے جس کے تخم سے ہے وہی من روح کو کھیلاتا ہے اور بغیر تھنوں کے روح دودھ بلاتا ہے ۔ مراد مٹ جانیوالی نعمتوں کا مزہ چکھاتا ہے (1) اس من کے پاوں نہیں مگر اچھلتا کو دتا اور بھاگتا ہے منہ نہیں کھل کھل کر ہنستا ہے ۔ حقیقتاً نیدن نہیں مگر زمانے کے زیر اثر سوتا ہے ۔ برتن کے بغیر دودھ بلوتا ہے مراد ہر وقت نئے منصوبے بناتا ہے (2) بن استھ گیو لوہری ۔ تھن نہیں مگر گائے دودھ دیتی ہے ۔ مراد دنیاوی دولت ( کو ) کی تشبیح دی ہے کہ اسکے تھن نہیں مگر نعمتیں اس کے ذریعے خریدی جا ۔ کیں ہیں جس سے انسان کو اپنی محبت میں گرفتار کر لیتی ہے ۔ منزل یا مقصد یا نشانہ نہیں مگر راستے بہت ہیں۔ مراد بغیر مقصد بھٹکتا ہے ۔ بغیر سچے مرشد حقیقی راستے کا پتہ نہیں چلتا زندگی گذارنے کا اے کبیر یہ سمجھا
پ٘رہلاد پٹھاۓ پڑن سال ॥
سنّگِ سکھا بہُ لیِۓ بال ॥
مو کءُ کہا پڑ٘ہ٘ہاۄسِ آل جال ॥
میریِ پٹیِیا لِکھِ دیہُ س٘ریِ گد਼پال ॥੧॥
نہیِ چھوڈءُ رے بابا رام نام ॥
میرو ائُر پڑ٘ہ٘ہن سِءُ نہیِ کامُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّڈےَ مرکےَ کہِئو جاءِ ॥
پ٘رہلاد بُلاۓ بیگِ دھاءِ ॥
توُ رام کہن کیِ چھوڈُ بانِ ॥
تُجھُ تُرتُ چھڈائوُ میرو کہِئو مانِ ॥੨॥
مو کءُ کہا ستاۄہُ بار بار ॥
پ٘ربھِ جل تھل گِرِ کیِۓ پہار ॥
اِکُ رامُ ن چھوڈءُ گُرہِ گارِ ॥
مو کءُ گھالِ جارِ بھاۄےَ مارِ ڈارِ ॥੩॥
کاڈھِ کھڑگُ کوپِئو رِساءِ ॥
تُجھ راکھنہارو موہِ بتاءِ ॥
پ٘ربھ تھنّبھ تے نِکسے کےَ بِستھار ॥
ہرناکھسُ چھیدِئو نکھ بِدار ॥੪॥
اوءِ پرم پُرکھ دیۄادھِ دیۄ ॥
بھگتِ ہیتِ نرسِنّگھ بھیۄ ॥
کہِ کبیِر کو لکھےَ ن پار ॥
پ٘رہلاد اُدھارے انِک بار ॥੫॥੪॥
لفظی معنی:
پٹھائے ۔ بھیجے ۔ پڑھن سال ۔ سکول ۔ مدرسہ ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ سکھا ۔ ساھی ۔ بال بچے ۔ پڑھاوس۔ پڑھا تے ہو ۔ ال ۔ جال۔ گھریلو مخمسے ۔ سری گوپال ۔ مالک عالم (1) سنڈے مرکے ۔ استادان ۔ پر ہلا۔ بیگ دھائے ۔جلدی یا فوراً دوڑ کر ۔ یان ۔ عادت (2) ستادہو ۔ دکھ دیتے ہو۔ جل تھل زمین اور سمندر۔ گر کئے بہار۔ پہاڑ بنائے ۔ رام چھوڈ خدا سے جدا نہیں ہوتا ۔ گریہہ گار ۔ میرے مرشد کو دشنام ہے ۔ گھال ۔ جار۔ ماریا جلا دے ۔ ماردار۔ خواہ ۔ ماردو (3) کاڈھ کھڑگ ۔ تلوار۔ نکال لی ۔ کوپیؤ رسائے ۔ غصے میں غضیاک ہو کر۔ راکھنہارو ۔ محافظ ۔ تھنب۔ تھملا۔ نکسے ۔ نکلے کے ہستھار ۔ بھاری بڑی شکل بنا کر۔ چھید یؤ۔ نکھ بدار۔ ناخنو سے پھاڑ ڈالا (4) پرم پرکھ ۔ بلند شخسیت ۔ دیوار دیو دیوتاؤں سے بلند رتبہ دیوتا ۔ بھگت ہیت ۔ عاشقان الہٰی کے عشق کے لئے ۔ نرسنگھ ۔ انسانی و شیر کی شکل۔ بھیو۔ شکل۔ لکھے نہ پار ۔ اسکی طاقت کی وسعت کا اندازہ نہیں لگا سکتا ۔ ادھارے ۔ بچائے ۔ انک بار۔ بہت دفعہ۔
ترجمہ:
اے بابا خدا کا نام سچ حق و حقیقت نہ چھوروں گا۔ میرا دوسری باتوں کی پڑھائی سے کوئی مطلب نہیں۔ (1) پر ہیلا د کو مدرسے میں پڑھنے کے لئے بھیجا اور ساتھ ۔ اسکے ساتھی اور بچے لئے ۔ استادوں سے کہا کہ مجھے گھریلو بے مطلب سبق نہ دیجئے میری اس تختتی پر خدا کا نام لکھ دیجئے ۔ (1) سنڈے مرکے اسکے دونوں استادوں نے جاکر اسکے والد سے کہا اس نے اسے فوراً بلائیا استادوں نے اسے سمجھائیا کہ ہمارا کہا مانوں خدا کی یاد وریاض چھوڑو یہ عادت۔ میں تمہیں چھڑوا دوں گا۔ (2) تب پر ہلاد نے کہا کہ مجھے بار بار کہوں اندا پہنچاتے ہو دق کرتے ہو خدا نے زمین سمندر پہاڑ بنائے ہیں۔ میں اس خدا کی ریاضت و عبادت نہ چھوڑونگا۔ یہ میرے مرشد کے لئے وشنام طرازی اور بد نامی ہے ۔ مجھے خواہ جلاویا مار ڈالوں (3) اسکے باپ ہرنا کھس نے غصے میں غضناک ہوکر تلوار نکالی ۔ اب کون ہے تجھے بچا نے والا مجھے بتاؤ تب تنھب سے بھاری شکل خوفناک بنا کر خدا باہر آئیا ناحنو سے پھاڑ کر ہر نا کیشپ مارڈوالا (4) کبیر جی فرماتے ہیں کہ خدا جو بلند ہستی ہے اور دیو تاؤں سے اونچا دیوتا ہے ہپر ہلاد کے الہٰی عشق و محبت کے لئے انسان اور شیر کی خوفناک شکل و صورت بنائی اور پرہلاد کو بھاری عذابوں سے بچائیا۔ کوئی انسان اسکی طاقت کی وسعت کا اندازہ نہیں لگا سکتا۔
اِسُ تن من مدھے مدن چور ॥
جِنِ گِیان رتنُ ہِرِ لیِن مور ॥
مےَ اناتھُ پ٘ربھ کہءُ کاہِ ॥
کو کو ن بِگوُتو مےَ کو آہِ ॥੧॥
مادھءُ دارُن دُکھُ سہِئو ن جاءِ ॥
میرو چپل بُدھِ سِءُ کہا بساءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنک سننّدن سِۄ سُکادِ ॥
نابھِ کمل جانے ب٘رہمادِ ॥
کبِ جن جوگیِ جٹادھارِ ॥
سبھ آپن ائُسر چلے سارِ ॥੨॥
توُ اتھاہُ موہِ تھاہ ناہِ ॥
پ٘ربھ دیِنا ناتھ دُکھُ کہءُ کاہِ ॥
مورو جنم مرن دُکھُ آتھِ دھیِر ॥
سُکھ ساگر گُن رءُ کبیِر ॥੩॥੫॥
لفظی معنی:
تن من۔ جسم و دل میں ۔ مدھے ۔ میں۔ مدن ۔ کام شہوت۔ گیان رتن ۔ علم کا قیمتی ہیر۔ ہر لین ۔ چرالیا۔ ناتھ ۔ بے مالکا۔ کوکو ۔ کون ۔ کون ۔ وگوتے ۔ خوار ۔ ذلیل۔ میں کرو آہے ۔ مین چیز ہی کیا ہوں۔ دارن ۔ ناقابل برداست ۔ دکھ ۔ عذاب ۔ تکلیف ۔ چپل بدھ ۔ میری بھٹکتی عقل و ہوش ۔ کہا بسائے ۔ کیا توفیق یا بھروسا () رہاؤ۔ نابھ کمل جانے برہماد۔ برہما جس سے کمل کی نا بھی سے پیدا ہوا سمجھا جاتا ہے ۔ کب جن ۔ شاعر۔ جوگی جٹادھار۔ جٹا رکھنے والے جوگی ۔ اوسر۔ موقعہ وقت (2) اتھاہ۔ جس کی گہرائی سنجیدگی یا سمجھ سے باہر ہو۔ تھاہ ۔ پتہ ۔ سمجھ ۔دینا ناتھ ۔ غریب ۔ پرور ۔ کہو کا ہے ۔ کسے کہوں۔ آتھ ۔ مالی ۔ دولت ۔ سرمایہ۔ دھیر۔ دلاسا۔ حوصلہ افزائی ۔ سکھ ساگر۔ آرام و آسائش کا سمندر ۔ گن رؤ ۔ صف ۔ صلاح حمد وثناہ:
ترجمہ:
اے خدا وند کریم میں خوفناک عذاب برداشت کر نے سے قاصر ہوں اے خدا میری بھٹکتی دوڑتی عقل و ہوش کے آگے میرا کوئی چارہ کام نہیں کرتا (1) ۔ رہاؤ۔ میرے اس دل و دماغ میں شہوت نے اپنا تاثر قائم کر رکھا ہے ۔ جس نے میرا علم کا بیش قیمت ہیرا چرا لیا ہے ۔ جس نے میری عقل و ہوش کا توازن بگاڑ دیا ہے اب میں عاجز اور لاچار ہوکر رہ گیا ہوںاے لوگوں اسکی وجہ سے کون کون ذلیل و خوار نہیں ہوئے میری تو مجال ہی کیا ہے (1) سنک سنند وغیرہ برہما جی کے بیٹے شو جی سکدیو وغیرہ کمل کی نابھی سے پیدا ہونیوالا برہما وغیرہ شاعر لوگ جٹار کھنے والے جوگی اسکے تاثرات سے ڈرتے ہوئے زندگی گذار کر اس جہاں سے کوچ کر گئے (2) اے خدا تو نہائیت گہرا سنجیدہ عقل و ہوش کا سمندر کی سی وسعت والا مالک ہے مجھے تیرا اندازہ نہیں۔ اے غریب نواز غریب پرور خدا میں اپنا درد کسے کہوں۔ میرا یہ دنیاوی دولت سے پیدا ہوا ساری عمر اور زندگی کا درد مٹا تاکہ مین تیری حمدوثناہ کر سکوں ۔
نائِکُ ایکُ بنجارے پاچ ॥
بردھ پچیِسک سنّگُ کاچ ॥
نءُ بہیِیا دس گونِ آہِ ॥
کسنِ بہترِ لاگیِ تاہِ ॥੧॥
موہِ ایَسے بنج سِءُ نہیِن کاجُ ॥
جِہ گھٹےَ موُلُ نِت بڈھےَ بِیاجُ ॥ رہاءُ ॥
سات سوُت مِلِ بنجُ کیِن ॥
کرم بھاۄنیِ سنّگ لیِن ॥
تیِنِ جگاتیِ کرت رارِ ॥
چلو بنجارا ہاتھ جھارِ ॥੨॥
پوُنّجیِ ہِرانیِ بنجُ ٹوُٹ ॥
دہ دِس ٹاںڈو گئِئو پھوُٹِ ॥
کہِ کبیِر من سرسیِ کاج ॥
سہج سمانو ت بھرم بھاج ॥੩॥੬॥
لفظی معنی:
نائیک ۔ شاہ ۔ شاہو کار۔ ونجارے ۔ سوداگر ۔ برد۔ بیل ۔ پچسک ۔ اوصاف۔ سنگ کاچ۔ ساتھ کچا ہے ۔ تو بہیا ۔ نو سوتر۔ دروازے ۔ س گون ۔ ھٹاں مراد اعضائے ۔ علم و اعمال ۔ کسن ۔ کھچاں ۔ کھینچنے والی رسیاں۔ آہے ہیں۔ بہتر۔ ناڑیاں۔ تاہے ۔ اسے (1) بنج ۔ سودا گری ۔ کاج کام ۔ مول ۔ اصل زر۔ بیاج ۔ سود (1) رہاؤ۔ سات سوت ۔ مل ونج کین ۔ ان سودا گروں نے مل کر کئی قسم کی برائیوں کی سودا گری کی ۔ کرم بھاونی۔ اعمال کے نتیجے یا خواہش ساتھ ہو جاتے ہیں تین جگاتی ۔ محصولیئے ۔ رار ۔ جھگڑا۔ ونجارا۔ سودا گر۔ ہاتھ جھاڑ۔ خالی ہاتھ (2) پونجی سرمایہ ۔ ہرانی ۔ ختم ہوئی ۔ بنج ٹوٹ ۔ سوداگری ختم ہوئی ۔ ٹانڈو۔ قافلہ مراد جسم۔ پھوٹ۔ ختم ہو گیا ۔ دہدس ۔ ہر طرف۔ سر سی کاج ۔ تیرا کام پورا ہ وجائے ۔ سہج سمانو ۔ اگر پر سکون ہو جائے ۔ بھرم بھاج ۔ بھٹکن مٹ جائے ۔
ترجمہ:
مجھے ایسی سوداگری کی ضرورت نہیں جسکی سودا گری سے اصل زر مراد حقیقت ختم ہو تی جائے اور اس سے پیدا ہوئے سود یا بد اعمال بڑھتے جائیں۔ رہاؤ۔ شاہو کار ایک ہے اور سوداگر پانچ ہیں مراد اعضائے اعمال۔ بیل مراد اوصاف پچیس ہیں۔ مگر یہ سارا ساتھ کچا ہے ۔ نو دروازے مراد چھڑیاں یا ڈانہیں۔ دس اعضائے اعمال و علم ہیں اور بہتر شریان چھٹیں ( سینے ) سلائی کے دھاگے یا سوتلیان جو ان اعضا کو آپس میں جوڑتی ہیں (1) یہ اعضائے اعمال و علم لکر براہوں کی سودا گری کرتے ہیں۔ اور پہلے کئے ہوئے اعمال مدد گار بناتے ہیں۔ تین محصولیئے مراد تین اوصاف جھگڑا کرتے ہیں۔ مراد انسان جو اسکی سودا گری کرتا ہے اس دنیا سے خالی ہاتھ جاتا ہے (2) سرمایہ ختم ہو جاتا ہے ۔ مراد سانس ختم ہو جاتے ہیں اس لئے ساتھ بیو پار یا اعمال ختم ہو جاتے ہیں۔ اور مال و اسباب ہر طرف پھیل جاتا ہے اے کبیر بتادے کہ اگر دل پر سکون ہو جائے تو کام درست ہو جاتے ہیں اور گن و دو اور بھٹکن مٹ جاتی ہے ۔
بسنّتُ ہِنّڈولُ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ماتا جوُٹھیِ پِتا بھیِ جوُٹھا جوُٹھے ہیِ پھل لاگے ॥
آۄہِ جوُٹھے جاہِ بھیِ جوُٹھے جوُٹھے مرہِ ابھاگے ॥੧॥
کہُ پنّڈِت سوُچا کۄنُ ٹھاءُ ॥
جہاں بیَسِ ہءُ بھوجنُ کھاءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِہبا جوُٹھیِ بولت جوُٹھا کرن نیت٘ر سبھِ جوُٹھے ॥
اِنّد٘ریِ کیِ جوُٹھِ اُترسِ ناہیِ ب٘رہم اگنِ کے لوُٹھے ॥੨॥
اگنِ بھیِ جوُٹھیِ پانیِ جوُٹھا جوُٹھیِ بیَسِ پکائِیا ॥
جوُٹھیِ کرچھیِ پروسن لاگا جوُٹھے ہیِ بیَٹھِ کھائِیا ॥੩॥
گوبرُ جوُٹھا چئُکا جوُٹھا جوُٹھیِ دیِنیِ کارا ॥
کہِ کبیِر تیئیِ نر سوُچے ساچیِ پریِ بِچارا ॥੪॥੧॥੭॥
لفظی معنی:
جوٹھی ۔ ناپاک ۔ ابھاگے ۔ بد قسمت (1) سوچا ۔ پاک ۔ ٹھاؤ ۔ ٹھکانہ ۔ بیس ۔ بیٹھکر ۔ بھوجن ۔ کھانا (1) رہاؤ۔ جہبا۔ زبان۔ بولت ۔ بول ۔ کرن نیتر ۔ کان اور آنکھیں۔ برہم اگن کے لوٹھے ۔ برہمن کے غرور میں جلے ہوئے (2) جوٹھی بیس پکائیا ۔ ناپاک نے ہی بیٹھ کر پکائیا۔ پروسن ۔ بانٹنے لگا (3) چؤکا۔ باورچی خانہ ۔ کار۔ لکیر۔ سوپے ۔ پاک ۔ ساچی پری سچار۔ جسکے خیالات پاک ہیں۔
ترجمہ:
اے پنڈت وہ جگہ بتاؤ جو پاک ہو۔ جہاں بیٹھ کر کھانا کھائیں۔ رہاؤ۔ مان ناپاک باپ ناپاک ان سے پیدا ہوئی اولاد ناپاک ناپاک آتے ہیں ناپاک چلے جاتے ہیں بد قسمت ناپاک ہی فوت ہو جاتے ہیں (1) زبان ناپاک بول ناپاک کان اور آنکھیں ناپاک ان سے زیاہ شہوت ایسی ہے جس کی پلیدی یاناپاکیزگی کبھی دور نہیں ہوتی ۔ اے برہمن ہونے کی آگ مین جلنے والے (2) آگ ناپاک ۔ پانی ناپاک ناپاک ے ہی بیٹھ کر کھائیا (3) گوبر ناپاک باورچی خانہ ناپاک اور ناپاک ہی اسکے اردگرد لکیر کھینچی ۔ اے کبیر بتادے وہی انسان ہیں جنکے خیالات سوچ وچار پاک ہیں۔
خلاصلہ:
حقیقت اور سچ اور سچے خدا کو بھلا کر تینوں اوصاف حکرمانی ۔ لالچ وست کے زیر اثر انسان ناپاک رہتا ہے ہر جگہ مائیا اپنا تاثرات قائم رکھتی ہے ۔ لکیریں نکالنے پاکیزگی نہیں ہو سکتی صرف وہی پاک ہیں جنہوں خدا اور حقیقت کو سمجھ لیا ۔
راماننّد جیِ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کت جائیِئےَ رے گھر لاگو رنّگُ ॥
میرا چِتُ ن چلےَ منُ بھئِئو پنّگُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ایک دِۄس من بھئیِ اُمنّگ ॥
گھسِ چنّدن چویا بہُ سُگنّدھ ॥
پوُجن چالیِ ب٘رہم ٹھاءِ ॥
سو ب٘رہمُ بتائِئو گُر من ہیِ ماہِ ॥੧॥
جہا جائیِئےَ تہ جل پکھان ॥
توُ پوُرِ رہِئو ہےَ سبھ سمان ॥
بید پُران سبھ دیکھے جوءِ ॥
اوُہاں تءُ جائیِئےَ جءُ ایِہاں ن ہوءِ ॥੨॥
ستِگُر مےَ بلِہاریِ تور ॥
جِنِ سکل بِکل بھ٘رم کاٹے مور ॥
راماننّد سُیامیِ رمت ب٘رہم ॥
گُر کا سبدُ کاٹےَ کوٹِ کرم ॥੩॥੧॥
لفطی معنی:
کت۔ کہاں۔ گھر ۔ دل میں۔ رنگ ۔ عیش ۔ چت نہ چلے ۔ دل بھٹکتا نہیں۔ پنگ ۔ پنگلا۔ چلنے سے قاصر (1) رہاؤ۔ ودس۔ دن ۔ روز۔ اُمنگ۔ خواہش۔ گھس ۔ چندن گھسا کر ۔ چوا ۔ عطر۔ بہو سگندھ ۔ بہت سی خوشبودار اشیا ۔ برہم ٹھائے ۔ خدا کے گھر ۔ ٹھاکر دوآرے ۔ سوبرہم۔ اس خدا کو ۔ من ہی ماہے ۔ دلمیں (19 جل پکھان ۔ پانی اور پتھر۔ سبھ سمان ۔ سب میں برابر۔ پوررہیؤ ۔ بستا ہے ۔ جوئے ۔ تحقیق کرکے ۔ اوہاں ۔ وہان ۔ اینیاں یہان (2) بلہاری ۔ قربان ۔صدقے ۔ سکل بکل ۔ وہم و گمان ۔ شک و شبہات ۔ سوآمی ۔ مالک ۔ رمت ۔ بستا ہے ۔ کوٹ ۔ کروڑوں ۔ کرم ۔ اعمال ۔
ترجمہ:
ایک دن میرے دل مین خواہش پیدا ہوئی ۔ چندن گھسائیا ۔ عطر لیا اور خوشبوئین لیں اور مندر میں پر ستش کرنیکے لئے چلا مگر اس خدا کو میرے مرشد نے مجھے من میں بستا بتائیا اور دکھائیا (1) کہاں جائین جب دل میں ہی عیش ہو اب مستقل مزاج ہو گیا ہو ڈگمگاتا نہیں پر سکون ہو گیا ہوں۔ رہاؤ۔ جہاں جاتا ہوں پانی اور پتھر۔ جبکہ اے خدا سبھ میں بستا ہے برابر۔ ویدوں اور پرانوں کی تحقیق کی ہے اور تلاش کیا ہے مندر میں وہاں تبھی جائیں جب یہاں نہ ہو (2) اے سچے مرشد صدقے ہوں قربان ہوں تجھ پر جس نے میرے تمام وہم و گمان شک و شبہات دور کر دیئے ۔ رامانند کا کدا ہر جگہ موجود ہے ہر جگہ بستا ہے ۔ کلام مرشد کروڑوں اعمال مٹا دیتا ہے ۔
بسنّتُ بانھیِ نامدیءُ جیِ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ساہِبُ سنّکٹۄےَ سیۄکُ بھجےَ ॥
چِرنّکال ن جیِۄےَ دوئوُ کُل لجےَ ॥੧॥
تیریِ بھگتِ ن چھوڈءُ بھاۄےَ لوگُ ہسےَ ॥
چرن کمل میرے ہیِئرے بسیَں ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیَسے اپنے دھنہِ پ٘رانیِ مرنُ ماںڈےَ ॥
تیَسے سنّت جناں رام نامُ ن چھاڈیَں ॥੨॥
گنّگا گئِیا گوداۄریِ سنّسار کے کاما ॥
نارائِنھُ سُپ٘رسنّن ہوءِ ت سیۄکُ ناما ॥੩॥੧॥
لفظی معنی:
صاحب ۔ مالک ۔ سنکٹوئے ۔ ایذا۔ تکلیف ۔ بھجے ۔ دوڑے ۔ چرنکال۔ زیادہ دیر۔ جیوئے ۔ زندہ نہیں رہتا۔ دوو کل۔ دونوں خاندانوں کو ۔ لبے ۔ باعث شرم۔ بھگت ۔ عشق ۔ محبت ۔ ریاضت ۔ لوگ بسے ۔ مذاق کریں۔ مخول اُڑائیں۔ چرن۔ کمل ۔ پائے پاک ۔ ہیڑے ۔ دلمیں ۔ رہاؤ۔ دھنیہہ ۔ دولت کے لئے ۔ پرانی ۔ انسان ۔ مرن مانڈے ۔ موت قبول کر لیتا ہے ۔ تیسلے ویسے ہی سنت جناں ۔ عاشقان الہٰی ۔ رام نام۔ خدا کا نام ۔ نہ چھاڈے ۔ نہیں چھوڑتے (2) گنگا ۔ گئیا ۔ گو داوری ۔ تیرتھ ۔ یا زیارت گائیں۔ سنسار کے کامال۔ دنیاوی رسم ورواج ہیں۔ نارائن ۔ خدا ۔ سوپرسن۔ ہوئے ۔ اس پر خوش ہوتا ہے ۔ سیوک ناما۔ اے نامدیو ۔ خدمتگار تب ہی ہے ۔
ترجمہ:
اے خدا تیری محبت عشق عبادت وریاضت نہ چھوڑوں گا خوآہ لوگ میرا مذاق آرائیں۔ تیرے پائے پاک میرے دل مین بستے ہیں ۔ رہاؤ۔ اگر مالک کسی وقت اپنے خدمتگار کو کوئی ایزا پہنچاتا ہے اور مشقت دیتا ہے اگر اس سے خدمتگار انحراف کرتا ہے تو وہ ہمیشہ زندہ تو نہ رہیگا اس سے دونوں خاندانوں کی بد نامی اور باعث شرم ہوگا (1) جیسے انسان اپنے سرمایے کے لئے جان قربان کرتا ہے ۔ ویسے ہی عاشقا الہٰی خدا کا نام نہیں چھوڑتے (2) گنگا ۔ گیا۔ گود اواری وغیرہ زیارت گاہوں کی زیارت لوگوں کو لبھانے والا کام ہے اے نامدیو مگر اے نامدیو عاشق الہٰی و خدمتگار وہی ہے جس پر خدا خوش ہو محبو ب بنالے اپنا۔
لوبھ لہرِ اتِ نیِجھر باجےَ ॥
کائِیا ڈوُبےَ کیسۄا ॥੧॥
سنّسارُ سمُنّدے تارِ گد਼بِنّدے ॥
تارِ لےَ باپ بیِٹھُلا ॥੧॥ رہاءُ ॥
انِل بیڑا ہءُ کھیۄِ ن ساکءُ ॥
تیرا پارُ ن پائِیا بیِٹھُلا ॥੨॥
ہوہُ دئِیالُ ستِگُرُ میلِ توُ مو کءُ ॥
پارِ اُتارے کیسۄا ॥੩॥
ناما کہےَ ہءُ ترِ بھیِ ن جانءُ ॥
مو کءُ باہ دیہِ باہ دیہِ بیِٹھُلا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
لوبھ لہر۔ لالچ کی لہریں۔ ات ۔ نہایت۔ نیبھر۔ پانی ۔ جھونے ۔ چشمے ۔ باجے ۔ شور مچاتے ہیں۔ کائیا۔ جسم ۔ ڈوبے ۔ اس میں ڈوب رہا ہے ۔ کیسوا۔ اے خدا (1) سنسار سمندے ۔ یہ دنیا ایک سمندر ہے ۔ تار گو بندے ۔ اے خدا اس سے پار لگاؤں بیٹھال اے خدا (2) ستگر میل تو ۔ سچے مرشد سے ملا ہو ہو دیال ۔ مہربان ب بنو ا (3) تربھی جانو ۔ تیرنا بھی نہیں جانتا ۔ موکؤ باہ دیہہ مجھے بازو پکڑاؤ۔ انل بیڑا ۔ طوفان جاری ہے ۔ کھیونہ ساکو ۔ چیؤ لگائیں نہین جا سکتا ۔
ترجمہ:
اے میرے باپ اے خدا مجھے اس دنیاوی سمند رسے پار لگاؤ ۔ ڑہاؤ۔ لالچ کی لہریں پہاڑی ندیون کے جھرنے کی مانند شور مچار رہی ہیں مجھے ان سے پار کراؤ ۔ میرا جسم اس لالچ کی ندی میں ڈوب رہا ہے ۔ اے میرے باپ خدا (1) میری زندگی کی کشتی طوفانی بھنور میں پھنس گئی ہے میری اس میں چپو لگانے کی بھنور سے نکالنے کی توفیق نہیں ہے مجھے کنارے کا پتہ نہیں چلتا اس زندگی کے سمندر کا (2) مہربان ہوکر اے خدا میرا ملاپ مرشد ے کراؤ۔ اے خدا وہ مجھے پار کر ائیگا (3) نا مدیوں کہتا ہے اے خدا میں تو تیرنا بھی نہین جانتا مجھے اے خدا بازور پکڑاؤ۔
سہج اۄلِ دھوُڑِ منھیِ گاڈیِ چالتیِ ॥
پیِچھےَ تِنکا لےَ کرِ ہاںکتیِ ॥੧॥
جیَسے پنکت تھ٘روُٹِٹِ ہاںکتیِ ॥
سرِ دھوۄن چالیِ لاڈُلیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دھوبیِ دھوۄےَ بِرہ بِراتا ॥
ہرِ چرن میرا منُ راتا ॥੨॥
بھنھتِ نامدیءُ رمِ رہِیا ॥
اپنے بھگت پر کرِ دئِیا ॥੩॥੩॥
لفظی معنی:
سہج ۔ پر سکون ۔ دہوڑمنی گاڈی ۔ دہول سے بھری گاڑی ۔ چالتی ۔ چلتی ہے ۔ تنکا۔ ڈنڈا (1) پنکت ۔ پنگھٹ دہوبی گھاٹ ۔ لاڈلی ۔ پیار۔ تھر ٹٹ ۔ ٹچ ٹچ (1) رہاؤ۔ دہوبی سے مراد مرشد ۔ بر ہے براتا۔ الہٰی عشق میں محو و مجذوب ۔ راتا۔ محو ۔ مست (2) بھنت نامدیو کہتا ہے ۔ رم رہیا۔ بس رہا ہے ۔ دیا مہربان ۔
ترجمہ:
آہستہ آہستہ میلے کچیلے کپڑوں سے بھری ہوئی گاڑی چلتی جا رہی ہے پیچھے پیچھے وہوب ن ڈنڈا لیکر ہانکتی جاتی ہے (1) جیسے دہو بن گھاٹ کی طرف ٹچ ٹچھ تھرٹٹ تھرٹت کہتی ہوئی کپڑے دہونے کے لئے دہوبی کی پیاری جاتی ہے ۔ رہاؤ۔ اور دہوجی کپڑون کو دہوتا ہے ۔ اس طرح سے میرا دل پائے الہٰی مین محو ہو گیا ہے (2) نا مدیو کہتا ہے خدا ہر جگہ بستا ہے اور اپنے محبوبوں خدمتگاروں پر مہربانیاں کرتا ہے ۔
خلاصہ :
ا مد یو جی نے دہوبی اور بنگھٹ کی تشبیح دیکر سمجھائیا کہ مرشد کے وسیلے سے ناپاک من گناہوں سے اٹا ہوتا ہے ۔ مرشد کے سبق و کلام پاک ہوکر زندگی کی گاڑی راہ راست پر چلنے لگتی ہے ۔
بسنّتُ بانھیِ رۄِداس جیِ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
تُجھہِ سُجھنّتا کچھوُ ناہِ ॥
پہِراۄا دیکھے اوُبھِ جاہِ ॥
گربۄتیِ کا ناہیِ ٹھاءُ ॥
تیریِ گردنِ اوُپرِ لۄےَ کاءُ ॥੧॥
توُ کاںءِ گربہِ باۄلیِ ॥
جیَسے بھادءُ کھوُنّبراجُ توُ تِس تے کھریِ اُتاۄلیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیَسے کُرنّک نہیِ پائِئو بھیدُ ॥
تنِ سُگنّدھ ڈھوُڈھےَ پ٘ردیسُ ॥
اپ تن کا جو کرے بیِچارُ ॥
تِسُ نہیِ جمکنّکرُ کرے کھُیارُ ॥੨॥
پُت٘ر کلت٘ر کا کرہِ اہنّکارُ ॥
ٹھاکُرُ لیکھا مگنہارُ ॥
پھیڑے کا دُکھُ سہےَ جیِءُ ॥
پاچھے کِسہِ پُکارہِ پیِءُ پیِءُ ॥੩॥
سادھوُ کیِ جءُ لیہِ اوٹ ॥
تیرے مِٹہِ پاپ سبھ کوٹِ کوٹِ ॥
کہِ رۄِداس جد਼ جپےَ نامُ ॥
تِسُ جاتِ ن جنمُ ن جونِ کامُ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
سبھنتا ۔ سوجھتا۔ سمجھ نہیں آتی ۔ پہراوا۔ پوشش ۔ پوشاک۔ اوبھ ۔ غرور ۔ گربھ وتی ۔ مغرور ۔ بکری ۔ گھمنڈی ۔ تھاؤ ۔ ٹھکانہ ۔ لوے کاؤ۔ کوے کی مانند موت کا ہیں ۔ گائیں کرتی ہے (1) کانیئے ۔ کیوں گر بھیہہ ۔باولی ۔ اے نادان کیوں غرور کرتا ہے ۔ بھاد و کھو نبراج ۔ جیسے بھادوں کے مہینے کنبھ اگتی ہے اور جلد ہی ختم ہو جاتی ہے ۔ گھر اتاولی ۔ زیادہ جلدی جانیوالاہے ۔ رہاؤ۔ کرنک ۔ ہرن ۔ بھید ۔ راز۔ تن ۔ سگندھ ۔ خوشبو ۔ بدنمیں ہے ۔ ڈہونڈ ے ۔ پر دیس ۔ تالش باہر کرتا ہے ۔ جم کنکر۔ پتھر۔ دل فرشتہ موت۔ (2) گلتر۔ زوجہ ۔ بیوی ۔ لیکھا مگنہار۔ مانگے کی توفیق ارجرات رکھتا ہے ۔ پھڑے کئے ہوئے اعمال پکار یہہ ۔ پکارتا ہے ۔ پیؤ پیؤ ۔پیارے پیارے (3) سادہو ۔ جس نے طرز زندگی درست کر لی ہے ۔ مرشد اوٹ ۔ آسرا۔ پاپ ۔ گناہ ۔ کوٹ کوٹ ۔ گروڑون ۔ جپے نا۔ جو الہٰی نام سچ حق و حقیقت کی یادوریاض کرتا ہے ۔ جات ۔ ذات۔ قوم یا خدان کے کمینہ پن جنم نہ جون ۔ تناسخ ۔آواگون ۔
ترجمہ:
اے نادان تو یون غرور کرتا ہے ۔ تیری زندگی تو اس کھنب سے بھی کم ہے جو بھادوں کے مہینے میں اُگتی ہے (1) ۔ رہاؤ ۔ اے انسان اپنی پوشش پر اتراتا ہے تجھے کچھ سمجھ نہیں۔ مغرور کے لئے کوئی جواز اور ٹھکانہ نہیں تیری موت تجھے آوازیں دے رہی ے (1) جیسے ہرن کو اپنے اندر کستوری کی خبر نہیں اپنے جسم کے اندر خوشبوں موجود ہے ۔ مگر باہر ڈہونڈتا پھرت اہے ۔ جو اپنے کردار و اعمال کی بابت سوچتا سمجھتا ہے ۔ اسے دل فرشتہ موت ذلیل و خوار نہین کرتا (2) اے انسان اپنی بیوی اور اہل وعیال کا غرور کرتا ہے جبکہ خدا تیرے کردار و اعمال کا حساب مانگتا ہے انسان بد اعمالیوں کی سزا پاتا ہے عذاب برداشت کرتا ہے بعد میں کسے پیار ا پیار کہہ کر پکاریگا (3) اے انسان مرشد کا آسرا تیرے کروڑوں کئے ہوئے مٹ جائیں گے ۔ اے رویداس بتارے جو الہٰی نام سچ حق وحقیقت کی یا دور یاض کرتا ہے اسکی ذات مٹ جاتی ہے ۔ تناسخ ختم ہوجاتا ہے ۔
بسنّتُ کبیِر جیِءُ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سُرہ کیِ جیَسیِ تیریِ چال ॥
تیریِ پوُنّچھٹ اوُپرِ جھمک بال ॥੧॥
اِس گھر مہِ ہےَ سُ توُ ڈھوُنّڈھِ کھاہِ ॥
ائُر کِس ہیِ کے توُ متِ ہیِ جاہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
چاکیِ چاٹہِ چوُنُ کھاہِ ॥
چاکیِ کا چیِتھرا کہاں لےَ جاہِ ॥੨॥
چھیِکے پر تیریِ بہُتُ ڈیِٹھِ ॥
متُ لکریِ سوٹا تیریِ پرےَ پیِٹھِ ॥੩॥
کہِ کبیِر بھوگ بھلے کیِن ॥
متِ کوئوُ مارےَ ایِݩٹ ڈھیم ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
سرہے ۔ گائے ۔ چال ۔ چلنا ۔ پوچھٹ۔ زم۔ جھمک بال۔ چمکدار بال۔ (1) ڈونڈھ ۔ تلاش۔ مت ۔ نہ رہاؤ۔ چاکی چائیہہ ۔ چکی چاٹیہہ ۔ چکی چاٹتا ہے ۔ چون۔ آتا چیتھڑا۔ چکی صاف کرنیوالا کپرا (2) چھکے ۔ اونچا کھانا یا سبزی رکھنے کا آلہ ۔ ڈیٹھ ۔ نگاہ ۔بھلے ۔ اچھے ۔ مت ۔ ایسا نہ ہو۔ اینت ڈھیم۔ اینٹ یا روڑا ۔
ترجمہ:
کبیر جی نے لالچی انسان کو کتے سے مشابہ یا تشبیح دیکر سمجھانے کی کوشش کی ہے ۔ اے کتے کے سے لالچ والے انسان جو کچھ اپنے حق دی کمائی ہے اسے بلا جھجھک استعمال کر کسی دوسرے کی کمائی پر نگاہ نہ رکھ ۔ رہاؤ۔ جیسے فرید جی نے فرمائیا رکھی سکھی کھائیکے ٹھنڈا پانی پیؤ۔فریادا دیکھ پرائی چوپڑی نہ ترسائی جیؤ۔ جس طرھ کتا چکی چاٹا ہے آٹا کھاتا ہےا ور آخر جاتے وقت پروالا بھی ساتھ لیجاتا ہے (2) یہی حال انسان کا ہے کہ جو سرمایہ روز استعمال کرتا ہے وہ تو کیا مگر دوسرں کا چوری لوٹ کھسوٹ سے اکھٹا کرکے کیا بوقت موت ساتھ لیجائیگا۔ اس کتے کے طرح (2) کتا چھیکے پر نگاہ رکھتا ہے جو اسکی لپک اور پہنچ سے باہر ہے ۔ کبیر جی فرماتے ہیں۔ اے کتے ایسا نہ ہوکر تیرے اوپر اینٹ یا پتھر مارے ۔ مراد جسکی نگاہ دوسروں کے حق اورک مائی پر رکھتا ہے اس سے جھگڑے ہی پیدا ہونگے (3) کبیر جی فرماتے ہیں کہ اے لالچی انسان تو نے بہت کچھ کھائیا پیا اور خراب کیا ہے مگر دھیان رہے کہ کہیں تجھے اینٹوح پتھروں کی مار پڑے مراد آخر اس نوٹ کھسوٹ کا نتیجہ ذلالت و خواری ہوگا۔
راگُ سارگ چئُپدے مہلا ੧ گھرُ ੧
ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
اپُنے ٹھاکُر کیِ ہءُ چیریِ ॥
چرن گہے جگجیِۄن پ٘ربھ کے ہئُمےَ مارِ نِبیریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پوُرن پرم جوتِ پرمیسر پ٘ریِتم پ٘ران ہمارے ॥
موہن موہِ لیِیا منُ میرا سمجھسِ سبدُ بیِچارے ॥੧॥
منمُکھ ہیِن ہوچھیِ متِ جھوُٹھیِ منِ تنِ پیِر سریِرے ॥
جب کیِ رام رنّگیِلےَ راتیِ رام جپت من دھیِرے ॥੨॥
ہئُمےَ چھوڈِ بھئیِ بیَراگنِ تب ساچیِ سُرتِ سمانیِ ॥
اکُل نِرنّجن سِءُ منُ مانِیا بِسریِ لاج لد਼کانیِ ॥੩॥
بھوُت بھۄِکھ ناہیِ تُم جیَسے میرے پ٘ریِتم پ٘ران ادھارا ॥
ہرِ کےَ نامِ رتیِ سوہاگنِ نانک رام بھتارا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی :
ٹھاکر ۔ مالک۔ خدا۔ چیری ۔ مرید ۔ خدمتگار ۔ چرن گہے ۔ پاؤن پکڑے ۔ جگجیون ۔ زند گئے عالم۔ نیری ۔ فیصد۔ خاتمہ کیا ۔ رہاؤ۔ پورن۔ کامل۔ پرم جوت۔ بھاری نور۔ پریتم۔ پیارے ۔ پران ۔ زندگی ۔ سمجھس ۔ سمجھ آتی ہے ۔ سبد بیچارے ۔ کلام ۔ سمجھ کر (1) منمکھ۔ خودی پسند۔ مرید من۔ ہین۔ ہوچھی مت۔ بے عقل ۔کم عقل ۔ پیر۔ درد ۔ رام رلگینے رانی ۔ جب سے پیارے خدا میں محو ومجذوب ہوا ہوں۔ دھیرے دھیرج ۔ یقین و شواش () بیراگن۔ بیلاگ ۔ ساچی سرت ۔ حقیقی ہوش ۔سمجھ ۔ اکل نرنجن ۔ بغیر خاندان ۔ پاک۔ یسری ۔ بھولی۔ لاج۔ حیا۔ شرم۔ لوکانی۔ لوگوں کی (3) بھور۔ بھوت۔ ماضی ۔ گذر ہوا زمانہ ۔ بھیوکھ ۔ مستقبل ۔ پران ادھارا۔ زندگی کے سہارے ۔ بھتارا۔ خاوند۔ خدا۔
ترجمہ:
جب سے خدمتگار خدا ہو گیا ہوں۔ خداوند کریم کا گرویدہ ہوا ہوں میری خودی مٹ گئی ہے ۔ڑہاؤ۔ کامل بھاری نورانی خدا مجھے پیار ا ہے اور زندگی ہے میری ۔ اس دلربا ہستی نے میری دل کو اپنی محبت میں گرفتار کر لیا اسکی سجھ کلام کو سمجھ کر آئی ہے (1) مرید من کم عقل جھوٹا دل وجان میں درد رہا۔ اور اب جب سے پیارے خدا کا پیارا ہو گیا ہے میرا دل الہٰی حمد ثناہ سے باوثوق اور تحمل مزاج ہو گای ہے (2) خودی مٹاکردنیاوی دولت کی محبت چھوڑ کر بیلاگ اور طارق ہو گیا ہوں میری عقل و ہوش میں حقیقت بست گئی ہے ۔ بیداغ بے خاندان پاک خدا میرے دل میں بس گیا ہے اور دنیاوی حیا و شرم چھوڑی وی بھلا دی (3) اے میرے پیارے زندگی کے سہارے اب مجھے ماضی حال اور مستقبل میں تیرا ثانی کوئی دکھائی نہیں دیتا الہٰی نام کے پریم پیار میں محوو مجذوب اے نانک خدا پرست ہوگیا ہوں۔
سارگ مہلا ੧॥
ہرِ بِنُ کِءُ رہیِئےَ دُکھُ بِیاپےَ ॥
جِہۄا سادُ ن پھیِکیِ رس بِنُ بِنُ پ٘ربھ کالُ سنّتاپےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جب لگُ درسُ ن پرسےَ پ٘ریِتم تب لگُ بھوُکھ پِیاسیِ ॥
درسنُ دیکھت ہیِ منُ مانِیا جل رسِ کمل بِگاسیِ ॥੧॥
اوُنۄِ گھنہرُ گرجےَ برسےَ کوکِل مور بیَراگےَ ॥
ترۄر بِرکھ بِہنّگ بھُئِئنّگم گھرِ پِر دھن سوہاگےَ ॥੨॥
کُچِل کُروُپِ کُنارِ کُلکھنیِ پِر کا سہجُ ن جانِیا ॥
ہرِ رس رنّگِ رسن نہیِ ت٘رِپتیِ دُرمتِ دوُکھ سمانِیا ॥੩॥
آءِ ن جاۄےَ نا دُکھُ پاۄےَ نا دُکھ دردُ سریِرے ॥
نانک پ٘ربھ تے سہج سُہیلیِ پ٘ربھ دیکھت ہیِ منُ دھیِرے ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
کہوں رہیے ۔ کیسے بسر ہو زندگی ۔ دکھ بیاپے ۔۔ عذاب کا زور ہو جاتا ہے ۔ جیوا۔ زبان۔ ساد۔ لطف ۔ پھیکی ۔ بدمزہ ۔ رس بن ۔ بغیر متھاس ۔ کال سنتاپے ۔ موت کا خوف اعذاب پہچاتا ہے ۔ رہاؤ۔ درس ۔ دیدار۔ پرس۔ چھوہ۔ پریتم ۔ پیارا۔ تب لگ۔ اسوقت تک۔ من مانیا۔ دل نے یقین کیا ۔ ایمان لاتا۔ رس کمل بگاسی ۔ اسکے لطف سے پھول کی طرح کھل گیا۔ (1) انو ۔ نیچے پوکر ۔ جھک کر۔ گھنہر۔ بادل۔ گربے ۔ گرجتا ہے شور مچاتا ہے ۔ بیراگ مھبت کی لہر۔ ترور ۔ شجر۔ درکت۔ ہرکھ ۔ برجھ ۔ درخت۔ بہتنگ ۔ پرتدے ۔ بھؤ نگم۔ سانپ۔ گھر پر دھن سوہاگے ۔ جس کے گھر اسکا خاوند وہ خاوند پرست۔ سکون پاتی ہے ۔ (2) کچل ۔ ناپاک ۔ گندی ۔ کروپ ۔ بد شکل ۔ کنار۔ بدر ۔ کللکھن۔ مدہوش۔ بے سمجھ ۔ بدحرکات ۔ سہج عادات ۔ جانیا ۔ سمجھیا ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ رنگ پیار۔ پریم۔ ترپتی ۔ تسلی ۔ درمت ۔ بدعقلی۔ سمانیا ۔ بسیا (3) سہج سہیلی ۔ روحانی وذہنی آرام و آسائش ۔دھیرے ۔ تحمل۔ سکون۔
ترجمہ:
خدا کے بغیر زندگی کیسی ۔ انسان عذاب برداشت کرتاہے ۔ زبان میں مٹھاس پیدا نہیں ہوتی ۔ بدکالامی کرتا ہے خدا کے بغیر موت کا خوف ستاتا ہے ۔ رہاؤ۔ جب تک نہ ہو دیار خدا نہ ہو چھو پراپت اسکی دل میں دنیاوی دولت کی بھوک بسی رہتی ہے ۔ دیدار ہوتے ہی خدا کا دل میں تسکین اور یقین و ایمان بس جاتا ہے اور ایسے دل کھل جاتا ہے جیسے کنول کا پھول پانی کے رس سے کھلتا ہے (1) جب بادل جھک جھک کر گرختا ہے برستا ہے تب کوئل اور مورمیں محبت کی لہریں اُمڈتی ہیں۔ شجر ۔ درخت پرندے ۔ سانپ میں خوشی کی لہریں اُٹھتی ہیں جس عورت کا خاوند گھر یا دل میں بس جائے وہ خوش قسمت ہے مراد جس شخص کے دل میں خدا بس جائے وہ خوس قسمت ہے (2) جسے الہٰی ملاپ حاصل نہیں ہوا وہ بد چال چلن بدشکل بد احساسات ہتا ہے جیسے الہٰی حقیقت کا پتہ نہیں چلا زبان سے الہٰی پریم پیار و محبت کا لطف اُٹھائیا نہیں تسلی ہوئی نہ تسکین حاصل کی بد عقلی مصیبتوں میں گرفتار رہتا ہے (3) اے نانک الہٰی ملاپ سے روحانی و ذہنی سکون پانے والا الہٰی دیدار مستقل مزاج ہو جاتا ہے ۔ تناسخ میں نہیں پڑتا نہ اسے کوئی جسمانی دکھ درد برداش کرنا پڑتا ہے ۔
سارگ مہلا ੧॥
دوُرِ ناہیِ میرو پ٘ربھُ پِیارا ॥
ستِگُر بچنِ میرو منُ مانِیا ہرِ پاۓ پ٘ران ادھارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِن بِدھِ ہرِ مِلیِئےَ ۄر کامنِ دھن سوہاگُ پِیاریِ ॥
جاتِ برن کُل سہسا چوُکا گُرمتِ سبدِ بیِچاریِ ॥੧॥
جِسُ منُ مانےَ ابھِمانُ ن تا کءُ ہِنّسا لوبھُ ۄِسارے ॥
سہجِ رۄےَ ۄرُ کامنھِ پِر کیِ گُرمُکھِ رنّگِ سۄارے ॥੨॥
جارءُ ایَسیِ پ٘ریِتِ کُٹنّب سنبنّدھیِ مائِیا موہ پساریِ ॥
جِسُ انّترِ پ٘ریِتِ رام رسُ ناہیِ دُبِدھا کرم بِکاریِ ॥੩॥
انّترِ رتن پدارتھ ہِت کوَ دُرےَ ن لال پِیاریِ ॥
نانک گُرمُکھِ نامُ امولکُ جُگِ جُگِ انّترِ دھاریِ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
من مائیا ۔ دل ایمان لائیا ۔ پران ادھارا۔ زندگی کا سرا۔ رہاؤ۔ ان بدھ۔ اس طریقے سے ۔ ہر در ملیئے ۔ خدا سے ملاپ ہوتا ہے ۔ کامن ۔ عورت ۔ سوہاگ ۔ خوش قسمتی ۔ دھن۔ عورت۔ سہسا۔ فکر۔ چوکا۔ مٹا ۔ گرمت سبد وچاہی ۔ سبق مرشد سے کلام کو سمجھ کر (1) ابھیمان ۔ غرور ۔ ہنسا۔ بے رحبی ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ سہج روے ۔ روحانی سکون پانی ہے ۔ درکامن پر کی ۔ خاوند کی پیاری عورت ۔ مراد خدا کا محبوب انسان۔ گورمکھ۔ مرید مرشد۔ رنگ ۔پریم۔سارے ۔ اپنے کردار کو درست کرتا ہے (2) جارؤ۔جلاؤ ۔ پریت ۔ کٹنب ۔ اپنے پر یوار کے پیار کو جلاؤ ۔ مائیا موہ ۔ دولت کا پیار ۔ پساری ۔ پھیلاؤ ۔ پریت رام رس ۔ الہٰی لطف کی محبت ۔ دبدھا۔ دوئی ۔ دوچتی ۔ پس و پیش ۔ کرم بکاری ۔ بداعمال (3) رتن پدارتھ ۔ قیمتی نعمتیں ۔ ہت کو۔ پیار کے لئے ۔ درئے ۔ پوشیدہ ۔ جگ جگ ۔ ہر زمانے میں۔
ترجمہ:
میرا پیارا خدا دور نہیں ہے ۔ سبق مرشد میرے دل کو لگا ہے پیارا اور ملا خدا زندگی کا سہارا ۔ رہاؤ۔ اے انسان اس ترکیب اور طریقے سے مراد الہٰی ساتھ سے ہی (الہٰی ) خدا کا وصل و دیدار ہوتا ہے وہ خوش قسمت ہو جاتا ہے خدا پر یقین اور ایمان لانے پر وہ محبوب خدا ہو جاتا ہے نیک خیالات کا مالک ہو جاتا ہے فرقے اور ذات پات کا وہم وگمان مٹ جاتا ہے (1) جسکے دل میں خدا کے ساتھ بسنے کا یقین ہوجاتا ہے نہ اس میں غرور و تکبر رہتا ہے نہ بے رحمی نہ لالچ دل میں رہتا ہے ۔ وہ خدا کا محبوب پرسکون ہو جاتا ہے ۔ اور مرید مرشد ہوکر اپنے اعمال و کردار کو راہ راست پر لاتا ہے (2) دنیاوی دولت کے پھیلاؤ اور خاندانی محبت کو جلا دو ۔ جس میں الہٰی لطفف سے محبت نہیں جو بداعمالوں بد کرداروں میں مصروف ہے (3) جس کے دل میں الہٰی محبت کی قیمتی اوصاف موجود ہیں وہ پوشیدہ رہ نہیں سکتا ۔ اے نانک۔ ہر زمانے میں مرید مرشد ہوکر الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت دلمیں بسانے آئے ہیں۔
سارنّگ مہلا ੪ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ہرِ کے سنّت جنا کیِ ہم دھوُرِ ॥
مِلِ ستسنّگتِ پرم پدُ پائِیا آتم رامُ رہِیا بھرپوُرِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستِگُرُ سنّتُ مِلےَ ساںتِ پائیِئےَ کِلۄِکھ دُکھ کاٹے سبھِ دوُرِ ॥
آتم جوتِ بھئیِ پرپھوُلتِ پُرکھُ نِرنّجنُ دیکھِیا ہجوُرِ ॥੧॥
ۄڈےَ بھاگِ ستسنّگتِ پائیِ ہرِ ہرِ نامُ رہِیا بھرپوُرِ ॥
اٹھسٹھِ تیِرتھ مجنُ کیِیا ستسنّگتِ پگ ناۓ دھوُرِ ॥੨॥
دُرمتِ بِکار ملیِن متِ ہوچھیِ ہِردا کُسُدھُ لاگا موہ کوُرُ ॥
بِنُ کرما کِءُ سنّگتِ پائیِئےَ ہئُمےَ بِیاپِ رہِیا منُ جھوُرِ ॥੩॥
ہوہُ دئِیال ک٘رِپا کرِ ہرِ جیِ ماگءُ ستسنّگتِ پگ دھوُرِ ॥
نانک سنّتُ مِلےَ ہرِ پائیِئےَ جنُ ہرِ بھیٹِیا رامُ ہجوُرِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
ہرکے سنت۔ محبوبان خدا۔ دہور۔ دہول ۔ خاک۔ پرم پد۔ بلندر رتبہ ۔ آتم رام۔ خداوند کریم (1) رہاؤ۔ ستگر سنت۔ محبوب الہٰی سچا مرشد ۔ سانت ۔ ذہنی سکون۔ کل وکھ۔ گناہ۔ وکھ ۔ مصیبت ۔ عذاب ۔ آتم جوت ۔ روحانی نور ۔ پر پھلت ۔ کھلی ۔ روشن ہوئی ۔ پرکھ نرنجن۔ پاک خدا۔ حضور۔ حاضر ناطر (1) ست ستگت ۔ سچے نیک بارساؤں کا ساتھ ۔ وڈے بھاگے ۔ بلند قسمت سے ۔ ہر نام۔ الہٰی نام (ست ) بھر پور۔ مکمل طور پر ۔مجن ۔ اشنان ۔ غسل ۔ زیارت ۔ پگ نائے وہور ۔ خاک پا میں نہائے (2) درمت ۔ بدعقلی ۔ بکار۔ برے کار۔ ملین مت۔ برائیوں کی وجہ سے ناپاک ۔ ہردا کسدھ ۔ ناپاک قلب یا دل ۔ کور ۔ جھوٹھا۔ جھور ۔ پچھتاوا۔ ہونمے ویاپ رہیا ۔ خودی بستی ہے (3) بھٹیا رام ۔ الہٰی ملاپ ۔
ترجمہ:
محبوبان الہٰی کے قدموں کی خاک ہیں ہم۔ پارساؤں محبوبان خدا کی صحبت و قربت کی برکت و عنائیت سے سب سے بلندر روحانی درجہ نصیب ہوا ہے ۔ جسکی بدولت خدا بستا ہر جگہ دکھائی دیتا ہے ۔ رہاؤ۔ سچا مرشد محبوب خدا کے ملاپ سے سکون لیتا ہے سارے گناہ مٹ جاتے ہیں ۔ ذہنی نور روشن ہواپاک خدا کو حاضر ناظر پائیا (1) بلند قسمت سے پاکدامن پارساؤں کی صحبت و قربت نصیب ہوئی الہٰی نام ست ۔ سچ حق و حقیقت دل میں بسی ۔ ست سنگت کے قدموں کی دہول میں نہائے جسے اڑسٹھ تیرتھوں کا رتبہ حاصل ہے ۔ جسے کفر سے محبت ہے دل ناپاک ہے بدکار ہے کم عقل ہے عادات گندی ہیں۔ بغیر الہٰی کرم و عنائیت و رحمت سچی پاکدامن صحبت و قربت نصیب نہیں ہوتی خودی میں گرفتار پچھتاتا ہے (3) اے خدا مہربانی کرکے مہربانی فرمانمیں سچے ساتھیوں کے قدموں کی دہول کی بھیک مانگتا ہوں۔ اے نانک محبوبانخدا کے ملاپ سے خدا کا ملاپ نصیب ہوتا ہے جیسے ملاپ محبوب خدا نصیب ہو جاتا ہے اسے خدا بستا دکھائی دینے لگتا ہے ۔
سارنّگ مہلا ੪॥
گوبِنّد چرنن کءُ بلِہاریِ ॥
بھۄجلُ جگتُ ن جائیِ ترنھا جپِ ہرِ ہرِ پارِ اُتاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہِردےَ پ٘رتیِتِ بنیِ پ٘ربھ کیریِ سیۄا سُرتِ بیِچاریِ ॥
اندِنُ رام نامُ جپِ ہِردےَ سرب کلا گُنھکاریِ ॥੧॥
پ٘ربھُ اگم اگوچرُ رۄِیا س٘رب ٹھائیِ منِ تنِ الکھ اپاریِ ॥
گُر کِرپال بھۓ تب پائِیا ہِردےَ الکھُ لکھاریِ ॥੨॥
انّترِ ہرِ نامُ سرب دھرنھیِدھر ساکت کءُ دوُرِ بھئِیا اہنّکاریِ ॥
ت٘رِسنا جلت ن کبہوُ بوُجھہِ جوُئےَ باجیِ ہاریِ ॥੩॥
اوُٹھت بیَٹھت ہرِ گُن گاۄہِ گُرِ کِنّچت کِرپا دھاریِ ॥
نانک جِن کءُ ندرِ بھئیِ ہےَ تِن کیِ پیَج سۄاریِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان ۔ بھوجل۔ خوفناک دنیاوی زندگی کا سمندر۔ (1) رہاؤ۔ ہردے دل میں ۔ پرتیت یقین ۔ محبت۔ کیری۔ کی سیوا ۔ سرت بیچاری۔ خدمتگار نا سمجھ کا خیال ۔ اندن۔ ہر روز۔ سرب کالا گنکاری ۔ ساری طاقتوں واصاف مارک (1) اگم اگوچر انسانی عقل و ہوش سے بلند اوررسائی سے باہر ۔ سرب ٹھائی ۔ ہر جگہ۔ ایکھن اوجھل۔ لکھاری ۔ دکھائیا (2) ہر نام۔ الہٰی نام سرب دھر نیدھ ۔ سب کو زمین کا آسرا ۔ ساکت ۔ منکر ۔ مادہ پرست۔ اہنکاری۔ مغرور ۔ برشنا جلت۔ خواہشات میں جلتے ۔ بہؤ کبھی۔ بوجھیہہ۔ سمجھے ۔ باجی ۔ بازی ۔ کھیل (3) کنچت۔ تھوڑی سی ۔ ندر۔ نظر عنائیت وشفقت ۔ سہج سواری۔ عت بنائ۔
ترجمہ:
قربان ہوں پاک خدا کے مقدس قدموں پر اس دنیاوی زندگی کے سمندر کے عبور نہیں کیا جاسکتا ۔ خدا کی یاد ور یاض سے پار ہو سکتے ہیں۔ (1) رہاو۔ ول میں خدا میں یقین و ایمان پیدا ہو گیا ہے ۔ انسان کے دل میں خدمتگار نہ جذبہ پیدا ہو گیا ہے ۔ روزہ مرہ کی یاد وریاض سے الہٰی اوصاف دل میں بس جاتے ہیں (1) خدا انسان عقل و ہوش اور رسائی سے بعید ہے ۔ ہر جگہ موجود ہے اور بستا ہے اوجھل ہے اعداد و شما اور کمینے اندازے سے باہر ہے ۔ جب مرشد جب مہربان ہوتا ہے اس اوجھل خدا کو تکب انسان اپنے ذہن و قلب میں دیدار پا لیتا ہے (2) الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت زمین کا آسرا سب کے اندر موجود ہے ۔ مگر منکر خودی پسند اور مغرور اسے کہین دور بستا دیکھتے ہیں۔ خواہشات کی آگ میں جلنے والوں کو کبھی سمجمھ نہیں آتی انہوں نے اپنی زندگی کا کھیل جوئے میں ہر ادیا (3) مرشد نے تھوڑی سی کرم و عنائیت فرمائی اُٹھتے بیٹھتے ہر وقت الہٰی حمدو ثناہ کرتے ہین۔ اے نانک جن پر خدا کی نظر و عنائیت و شقت ہو گئی ہے ۔ انہیں عظمت و حشمت حاصل ہوئی ہر دو عالموں میں ۔
سارگ مہلا ੪॥
ہرِ ہرِ انّم٘رِت نامُ دیہُ پِیارے ॥
جِن اوُپرِ گُرمُکھِ منُ مانِیا تِن کے کاج سۄارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
جو جن دیِن بھۓ گُر آگےَ تِن کے دوُکھ نِۄارے ॥
اندِنُ بھگتِ کرہِ گُر آگےَ گُر کےَ سبدِ سۄارے ॥੧॥
ہِردےَ نامُ انّم٘رِت رسُ رسنا رسُ گاۄہِ رسُ بیِچارے ॥
گُر پرسادِ انّم٘رِت رسُ چیِن٘ہ٘ہِیا اوءِ پاۄہِ موکھ دُیارے ॥੨॥
ستِگُرُ پُرکھُ اچلُ اچلا متِ جِسُ د٘رِڑتا نامُ ادھارے ॥
تِسُ آگےَ جیِءُ دیۄءُ اپُنا ہءُ ستِگُر کےَ بلِہارے ॥੩॥
منمُکھ بھ٘رمِ دوُجےَ بھاءِ لاگے انّترِ اگِیان گُبارے ॥
ستِگُرُ داتا ندرِ ن آۄےَ نا اُرۄارِ ن پارے ॥੪॥
سربے گھٹِ گھٹِ رۄِیا سُیامیِ سرب کلا کل دھارے ॥
نانکُ داسنِ داسُ کہت ہےَ کرِ کِرپا لیہُ اُبارے ॥੫॥੩॥
لفظی معنی:
دین۔ غرور چھوڑ کر۔ نعارے ۔ دور کئے ۔ گر کے سبد سوارے ۔ کلام مرشد سے راہ راست پر آئے ۔ اندن۔ ہر روز (1) رسنا۔ زبان۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد۔ چینیا۔ سمجھیا (2) اچل ۔ پائیداد۔ اچل مت ۔ مستقل مزاج۔ درڑتا۔ مستل۔ رادہ۔ ادھارے ۔ ہیرے ۔ جیؤ۔ اپنی روح۔ جند۔ جان (3) منمکھ ۔ مرید من۔ بھرم۔ شک و شبہات۔ بھٹکن ۔ دوجے بھائے ۔ غیرور کے پیار ۔ اگیان غبارے ۔ لا علمی کا سخت اندھیرا۔ نہ اروار نہ پارے ۔ نہ اس کنارے نہ اس کنارے ۔ منجدھار (4) سرے گھٹ گھٹ ۔ سارے دلوں میں۔ رویا۔ بسیا۔ سرب کالا۔ تمام قوتوں ۔ کل دھارے ۔ قوت رکھتا ہے ۔ لیہو اُبھارے ۔ بچالو۔
ترجمہ:
اے پیارے خدا الہٰی نام جو آب حیات ہے عنائیت کر جنکو مرشد مہربان ہو جاتا ہے ۔ اسکے کام درست کر دیتا ہے ۔ رہاؤ۔ جو شخص اپنا آپا مرشد کے حوالے کر دیتے ہیں۔ انکے عذاب مٹا دیتا ہے وہ مرشد کی حضوری پاکر الہٰی حمد وثناہ کرتے رہتے ہیں کلام مرشد سے وہ اپنی طرز زندگی کو راہ راست پر ے آتے ہیں (1) جو اپنے دل میں الہٰی نام جو آب حیات ہے بسا لیتے ہیں اور زبان سے اسکی حمدوثناہ کرتے ہیں اور دل میں اسکے لطف کو سمجھتے ہیں اور اس آب حیات کی پہچان کر لیتے ہیں وہ برائیوں بدیوں سے نجات کا در پا لیتے ہیں (2) سچا مرشد پائیداد ہوتا ہے ۔ وہ مستقل مزاج مستقل سمجھ رکھتا ہے ۔ جو کبھی ڈگمگاتا نہیں جیسے آب حیات نام ست سچ حق وحقیقت کا اسرا ہے ۔ اسے اپنا آپ پیش کر دو میں سچے مرشد پر قربان ہوں۔ (3) مرید من دنیاوی دولت کی محبت میں بھتکتے رہتے ہیں۔ وہ روحانی و اخلاقی زندگی کے لا علمی کے اندھیرے میں رہتے ہیں ۔ سچا مرشد انہیں نظر نہیں آتا زندگی کی منجدھار میں پھنسے رہتے ہیں (4) خدا ہر دل میں بستا ہے ۔ جو تمام قوتوں کا مالک ہے اور تمام طاقت رکھتا ہے ۔ غلاموں کا گلام نانک عرض گذارتا ہے اپنی کرم و عنائیت سے بچا لو۔
سارگ مہلا ੪॥
گوبِد کیِ ایَسیِ کار کماءِ ॥
جو کِچھُ کرے سُ ستِ کرِ مانہُ گُرمُکھِ نامِ رہہُ لِۄ لاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گوبِد پ٘ریِتِ لگیِ اتِ میِٹھیِ اۄر ۄِسرِ سبھ جاءِ ॥
اندِنُ رہسُ بھئِیا منُ مانِیا جوتیِ جوتِ مِلاءِ ॥੧॥
جب گُنھ گاءِ تب ہیِ منُ ت٘رِپتےَ ساںتِ ۄسےَ منِ آءِ ॥
گُر کِرپال بھۓ تب پائِیا ہرِ چرنھیِ چِتُ لاءِ ॥੨॥
متِ پ٘رگاس بھئیِ ہرِ دھِیائِیا گِیانِ تتِ لِۄ لاءِ ॥
انّترِ جوتِ پ٘رگٹیِ منُ مانِیا ہرِ سہجِ سمادھِ لگاءِ ॥੩॥
ہِردےَ کپٹُ نِت کپٹُ کماۄہِ مُکھہُ ہرِ ہرِ سُنھاءِ ॥
انّترِ لوبھُ مہا گُبارا تُہ کوُٹےَ دُکھ کھاءِ ॥੪॥
جب سُپ٘رسنّن بھۓ پ٘ربھ میرے گُرمُکھِ پرچا لاءِ ॥
نانک نام نِرنّجنُ پائِیا نامُ جپت سُکھُ پاءِ ॥੫॥੪॥
لفظی معنی:
گورمکھ نام رہولولائے ۔ مرید مرشد ہی الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت میں دھیان دو۔ رہاؤ۔ گوبندپریت ۔ الہٰی محبت ۔ ات میٹھی ۔ نہایت پیاری ۔ اور بسر سبھ جائے ۔ دوسرے بھلادوں۔ رہس ۔ دلی سکون ۔ جوتی جوت ملائے ۔ نور سے نور یکسو ہوکر (1) ترپتے ۔ تسکین ۔ سانت۔ سکون ۔ ہر چرنی چت لائے ۔ پائے الہٰی سے دل لگا کر ۔ خدا کا منون ہوکر (2) مت پر گاس بھئی ۔ عقل پر نور ہوئی ۔ ہر دھیا۔ خدا کی طرف توجہ دی ۔ گیان علم۔ سمجھ ۔ تت۔ بنیاد۔ حقیقت۔ انتر جوت پر گئی ۔ دل میں نور ظہور ہوا۔ من مانیا۔ من نے تسلیم کیا ۔ ایمان لائیا۔ سہج سمادھ لگائے ۔ روحانی یکسوئی (3) کپٹ۔ دھوکا۔ ۔ فریب ۔ کپٹ کماویہہ ۔ دھوکا دیتا ہے ۔ مکہو ۔ منہ سے ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ مہاغبار۔ بھاری اندھیرا۔ تو ہ کٹے ۔ پرالی کوتتا ہے ۔ بے مراد بغیر نتیجہ نکلنے کے کام کرتا ہے ۔ (4) سوپرسن۔ بہت خوش ۔ پرچا۔ پیار۔ نام نرنجن۔ پاک نام۔ جپت۔ یا دوریاض ۔
ترجمہ:
خدا کی اس طرح سے خدمت کیا کرؤ۔ خدا کی رضا میں راضی رہو مرید مرشد ہوکر الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت سے پیار کرؤ اور اپناؤ ۔ رہاؤ۔ الہٰی عشق نہایت پیارا ہے دوسری محبتیں بھول جاتی ہے ۔ ہر وقت دل میں سکون رہتا ہے دل تسکین پاتا ہے اور الہٰی نور سے نور کا ملاپ یکسوئی مراد انسانی روح کا ملاپ خدا سے ہو جاتاہے (1) الہٰی حمدوثناہ سے ہوی دل کی تسلی ہوتی ہے اور دل کو سکون ملتا ہے ۔ جب مرشد مہربان ہوتا ہے خدا کا گرویدہ مشتاق ہو نسے (2) خدا میں دھیان لگائیا ذہن پر نورہو ا روشن ہوا اصلیت و حقیقت سے آگاہ ہوا۔ اور عمل کیا۔ الہٰی نور ظہور پذیر ہوا دل میں دل ۔ اس پر ایمان لائیا ۔ روہانی سکون یکسو ہوا (3) دل میں دہوکا ہے فریب ہے دہوکا فریب کرتا مگر زبان سے خدا خدا کہتا ہے دل میں لالچ کا طوفان اٹھتا ہے روھانی واخلاقی سمجھ کا بھاری اندھیرا ہے غبار ہے پرانی کوٹتا ہے مراد بے معنی کام کرتا ہے عذاب پاتا ہے (4) جب خدا مہربان ہوتا ہے تو انسان مرید مرشد ہوکر خدا سے پیار کرتا ہے اے نانک تب بیداغ پاک نام خدا کا ست سچ ۔ حق وحقیقت دل میں بستا ہے ۔ لہا نام کی یاد وریاض اور عمل سے آرام و آسائش نصیب ہوتا ہے ۔
سارگ مہلا ੪॥
میرا منُ رام نامِ منُ مانیِ ॥
میرےَ ہیِئرےَ ستِگُرِ پ٘ریِتِ لگائیِ منِ ہرِ ہرِ کتھا سُکھانیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دیِن دئِیال ہوۄہُ جن اوُپرِ جن دیۄہُ اکتھ کہانیِ ॥
سنّت جنا مِلِ ہرِ رسُ پائِیا ہرِ منِ تنِ میِٹھ لگانیِ ॥੧॥
ہرِ کےَ رنّگِ رتے بیَراگیِ جِن٘ہ٘ہ گُرمتِ نامُ پچھانیِ ॥
پُرکھےَ پُرکھُ مِلِیا سُکھُ پائِیا سبھ چوُکیِ آۄنھ جانیِ ॥੨॥
نیَنھیِ بِرہُ دیکھا پ٘ربھ سُیامیِ رسنا نامُ ۄکھانیِ ॥
س٘رۄنھیِ کیِرتنُ سُنءُ دِنُ راتیِ ہِردےَ ہرِ ہرِ بھانیِ ॥੩॥
پنّچ جنا گُرِ ۄسگتِ آنھے تءُ اُنمنِ نامِ لگانیِ ॥
جن نانک ہرِ کِرپا دھاریِ ہرِ رامےَ نامِ سمانیِ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
رام نام من مانی ۔ میرا دل الہٰی نام میں یقین اور ایمان اعتماد دے آئیا۔ ہئرے ۔ دل میں۔ پربت۔ پیار۔ سکھانی۔ پیاری (1) وین ۔ دیال ۔ غریب نواز۔ جن ۔ خدمتگار۔ اکتھ ۔ جو بیان نہ ہو سکے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ ہر من تن میٹھ لگانی ۔ خدا دل و جان کو پیار محسوس ہوا (1) ہر کے رنگ رتے ۔ الہٰی پیار میں محو ۔ بیراگی ۔ طار ق۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ نام پچھانی ۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت کو پہچانا۔ پرکھے پرکھ۔ انسان کا خدا سے ملاپ ہوا۔ چوکی آون جانی۔ تناسخ مٹا (2) نیسنی ۔ آنکھوں سے ۔ برہے ۔ خواہش۔ رسنا نام دکھانی۔ زبان سے نام کہوں۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ بؤرے ۔ دیوانے ۔ مدہوش ۔ موکھ دوآر ۔ تاکہ برائیوں سے بچنے کا راہ نجات وررپا سکے ۔ بن سنگ۔ بغیر نیک پارساؤں کے ساتھ کے ۔ دیدیچار ۔ دیدوں یا مذہبی کتابوں سے پوچھ لو۔ رانا۔ راؤ۔ راجے مہاراجے ۔ پاسار ۔ اس دنیا میں پھیلاؤ ۔ نہچل ۔ پائیدار۔ آدھار۔ اسرا۔
ترجمہ:
میرا دل الہٰی نام یقین و ایمان اور اعتقاد لائیا۔ میرے سچے مرشد نے میرے دل میں اعتقاد اور پریم پیار پیدا کیا مجھے الہٰی کہانی اچھی لگی ۔ رہاو۔ اے مہربان مجھ غریب پر نوازش کیجیئے مجھے نا قابل بیان کہانی دیجیئے ۔ میں محبوب ان خدا کے ملاپ سے الہٰی لطف حاصل کیا ہے اب وہ میرے دل وجان کو پیار محسوس ہو رہا ہے (1) جنہوں نے سبق مرشد سے الہٰی نام جو ست ہے جو سچ حق و حقیقت ہے پہچان لیا ہے سمجھ گیا ہوں اور خدا کے پیار میں طارق ہو گیا ہوں۔ جسے سبھ میں بستے خدا کا ملاپ حاصل ہو گیا اسے سکون حاسل ہوا اور تناسخ مٹ گیا (2) یہ میری دلی خواہش ہے کہ آنکھوں سے دیدار کرؤں خدا کا زبان سے لوں نام خدا کا حمدوثناہ کرؤ ۔ کانوں سے صفت صلاح سنو روز و شب اور دل سے خدا سے پیار کرؤ۔ پانچوں روحانی مراخلاقن بدیاں مرشد نے میرے زیر کردیں ہیں۔ اب میں دنیاوی خواہشات کی کشش سے بے نیاز ہوکر الہٰی نام وحقیقت میں محو و مسرور ہو گیا ہوں۔ رابطہ پیدا ہو گیا ہے خادم نانک پر نوازش کی لہا الہٰی نام سچ حق وحقیقت میں محوومجذوب ہو گیا۔
سارگ مہلا ੪॥
جپِ من رام نامُ پڑ٘ہُ سارُ ॥
رام نام بِنُ تھِرُ نہیِ کوئیِ ہورُ نِہپھل سبھُ بِستھارُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کِیا لیِجےَ کِیا تجیِئےَ بئُرے جو دیِسےَ سو چھارُ ॥
جِسُ بِکھِیا کءُ تُم٘ہ٘ہ اپُنیِ کرِ جانہُ سا چھاڈِ جاہُ سِرِ بھارُ ॥੧॥
تِلُ تِلُ پلُ پلُ ائُدھ پھُنِ گھاٹےَ بوُجھِ ن سکےَ گۄارُ ॥
سو کِچھُ کرےَ جِ ساتھِ ن چالےَ اِہُ ساکت کا آچارُ ॥੨॥
سنّت جنا کےَ سنّگِ مِلُ بئُرے تءُ پاۄہِ موکھ دُیارُ ॥
بِنُ ستسنّگ سُکھُ کِنےَ ن پائِیا جاءِ پوُچھہُ بید بیِچارُ ॥੩॥
رانھا راءُ سبھےَ کوئوُ چالےَ جھوُٹھُ چھوڈِ جاءِ پاسارُ ॥
نانک سنّت سدا تھِرُ نِہچلُ جِن رام نامُ آدھارُ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
سار۔ حقیقت ۔ اصل ۔ ۔ تھر مستقل ۔ صدیوی ۔ نہفل۔ بیفائدہ۔ بستھار۔ پھیلاؤ (1) رہاؤ۔ بھیجے لیں۔ تجھے ۔ چھوڑیں۔ بورے ۔ دیوانے ۔ چھار ۔ خاک۔ وکھیا۔ زہریلی دولت سربھار۔ سر پر گناہوں کا بوجھ (1) تل تل تھوڑی تھوڑی ۔ پل پل۔ ہر وقت ۔ اودھ ۔ عمر۔ گاوار۔ جاہل۔ سو ۔ وہ ۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ منافک۔ آچار۔ برتاؤ۔ چال چلن (2) ۔ سنت جناں ۔ محبوبان خدا۔ سنگت ساتھ ۔ بؤرے ۔ دیوانے ۔ موکھ دوآر۔ درنجات۔ ست سنگ ۔ سچے پاکدامن ساتھیوں کے (3) رانا راؤ۔ راجے مہاراجے ۔ پارسا۔۔ دنیاوی پھیلاؤ ۔تھر ۔ ٹھکانے ۔ نہچل۔ مستقل ۔ بغیر دگمگائے ۔
ترجمہ:
اے دل الہٰی نام ۔۔سچ حق وحقیقت پڑھ جو روحانیت کی بنیاد و حقیقت ہے ۔ الہٰی نام کے بغیر کچھ بھی صدیوی نہیں باقی سب بیکار اور فضول ہے اور پھیلاؤ ہے ۔ رہاؤ۔اے نادان جو زیر نظر ہے سارا مٹ جانے والا ہے ۔ جس اس زہر آلودہ دنیاوی دولت کو اپنی سمجھتے ہو اسکا گناہوں بھرا۔ بوجھ تمہارے ذمے ہوگا۔ (1) اے انسان تیری عمر آہستہ آہستہ ہر گھڑی ہر پل کم ہو رہی ہے اے جاہل تو سمجھتا نہیں وہی کچھ کر رہا ہے جو تیرے ساتھ جانیوالا نہیں یہ مادہ پرست منافک برتاؤ اور چال چلن ہے (2) اے نادان محبوبان و عاشقان خدا کی صحبت و قربت اختیا ر کر تب تجھے بدیوں اور برائیوں سے نجات کا درحاصل ہوگا۔ بغیر سچے ساتھیوں کے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ مذہبی کتابوں کا خیال کر (3) راجے مہاراجے سارے اس دنیا سے چلے گئے اور اس دنیاوی پھیلاؤ کو چھوڑ گئے ۔ اے نانک محبوبان و عاشقان الہٰی مستقل مزاج رہتے ہیں ڈگمگاتے نہیں جنہیں الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کو اپنی زندگی کا مقصد و مدعا اور اسرا بنائیا ہے ۔
سارگ مہلا ੪ گھرُ ੩ دُپدا
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کاہے پوُت جھگرت ہءُ سنّگِ باپ ॥
جِن کے جنھے بڈیِرے تُم ہءُ تِن سِءُ جھگرت پاپ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِسُ دھن کا تُم گربُ کرت ہءُ سو دھنُ کِسہِ ن آپ ॥
کھِن مہِ چھوڈِ جاءِ بِکھِیا رسُ تءُ لاگےَ پچھُتاپ ॥੧॥
جو تُمرے پ٘ربھ ہوتے سُیامیِ ہرِ تِن کے جاپہُ جاپ ॥
اُپدیسُ کرت نانک جن تُم کءُ جءُ سُنہُ تءُ جاءِ سنّتاپ ॥੨॥੧॥੭॥
لفظی معنی:
کاہے ۔ کیوں۔ پوت۔ پیٹے ۔ اجھگرت۔ جھگڑا کرتا ہوں۔ سنگ باپ کیساتھ ۔ جنے پیدا کیے ہوئے ۔ ودیرے ۔ برے کیے ہو۔ پاپ۔ گناہ (1) ۔ رہاؤ۔ دھن ۔ سرمائے ۔ گربھ ۔ غرور ۔ سودھن کیسہہ نہ اپ ۔ وہ دولت کسی کی نہیں ہوئی ۔ کھن میہہ ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں ۔ وکھیارس۔ دنیاوی دولت کا لطف۔ یا مزہ ۔ پچھتاپ۔ پچھتاتا ہے (1) جاپہو جاپ۔ اسکی یا دوریاض کرو۔ اُپدیس ۔ واعظ ۔ نصیحت ۔ سنتاپ ۔ ذہنی عذاب۔
ترجمہ:
اے بیٹے اپنے باپ سے کیوں جھگڑا کرتے ہو۔ جنکی پرورش سے بڑے ہوئے ہو ان سے جھگڑنا گناہ ہے ۔ رہاؤ ۔ اے انسان جس دولت کا تجھے غرور اور گھمنڈ ہے وہ کسی کی نہیں ہوئی ۔ جب یہ دنیاوی دولت کا لطف آنکھ جھپکنے کے جاتا ہے تو انسان پسچاتاپ کرتاہے ۔ (1) جو خدا تمہارا مالک ہے اسکی حمدوثناہ کرؤ۔ نانک تمہیں نصیحت کرتا ہے ۔ اگر اسے سنو گے تو تمہارا ذہنی عذاب مٹ جائیگا۔
سارگ مہلا ੪ گھرُ ੫ دُپدے پڑتال
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جپِ من جگنّناتھ جگدیِسرو جگجیِۄنو منموہن سِءُ پ٘ریِتِ لاگیِ مےَ ہرِ ہرِ ہرِ ٹیک سبھ دِنسُ سبھ راتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ کیِ اُپما انِک انِک انِک گُن گاۄت سُک نارد ب٘رہمادِک تۄ گُن سُیامیِ گنِن ن جاتِ ॥
توُ ہرِ بیئنّتُ توُ ہرِ بیئنّتُ توُ ہرِ سُیامیِ توُ آپے ہیِ جانہِ آپنیِ بھاںتِ ॥੧॥
ہرِ کےَ نِکٹِ نِکٹِ ہرِ نِکٹ ہیِ بستے تے ہرِ کے جن سادھوُ ہرِ بھگات ॥
تے ہرِ کے جن ہرِ سِءُ رلِ مِلے جیَسے جن نانک سللےَ سلل مِلاتِ ॥੨॥੧॥੮॥
لفظی معنی:
جگناتھ۔ مالک عالم۔ جگہ یسرو۔ دنیا کے مالک۔ جگجھونو۔ زندگیئے عالم ۔ من موہن۔ دلربا۔ دل کو اپنی گرفت میں لینے والے ۔ پریت ۔ پیار ۔ ٹیک ۔ اسرا۔ سبھ دنس سبھ رات۔ روز و شب ۔ دن ۔ رات۔ (1) رہاؤ۔ اُپما ۔ تعریف ۔ حشتم ۔ گن گاوت ۔ صفت صلاح ۔ برہمادک ۔ برہما وغیرہ۔ تو تیرے ۔گنن نہ جات۔ گنتی نہیں ہو سکتی ۔ بے انت۔ بیشمار۔ بھانت ۔ قسم۔ نکٹ۔ نزدیک ۔بھگات ۔ بھگت عاشقان و محبوبان خدا ۔ ہر کے جن۔ خادمان خدا۔ سللے سلل ملات۔ جیسے پانی میں پانی مل جاتا ہے ۔
ترجمہ:
اے دل مالک عالم پروردگار عالم کو یاد کر وہ کل عالم کو زندگی بخشش کرتا ہے اسکی یا وریاض سے دل کو اپنی محبت کی گرفت میں لے لینے والے پر ماتما سے ولی پیار ہو جاتا ہے ۔ مجھے روز وشب اسی کا سہارا اور اسرا بھی رہتا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا بیشمار عظمت وحشمت کا مالک ہے ۔ سکدیو۔ نارد۔ برہما۔ وغیرہ اسکی سفت صلاح کرتے رہے ہیں اے کدا میرے مولا تو بیشمار اوصافوں والا ہے جنکا شمار نہیں کیا جا سکتا اپنی توصیف تو آپ ہی جانتا ہے (1) جنکو الہٰی صحبت و قربت حاصل ہے وہ زندگی راہ راست پر لاکر محبوبان الہٰی ہو جاتے ہیں اے خدمتگار نانک۔ وہ خدا میں اس طرح یکسو ہو جاتے ہیں جیسے پانی سے پانی مل جاتا ہے ۔
سارنّگ مہلا ੪॥
جپِ من نرہرے نرہر سُیامیِ ہرِ سگل دیۄ دیۄا س٘ریِ رام رام ناما ہرِ پ٘ریِتمُ مورا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِتُ گ٘رِہِ گُن گاۄتے ہرِ کے گُن گاۄتے رام گُن گاۄتے تِتُ گ٘رِہِ ۄاجے پنّچ سبد ۄڈ بھاگ متھورا ॥
تِن٘ہ٘ہ جن کے سبھِ پاپ گۓ سبھِ دوکھ گۓ سبھِ روگ گۓ کامُ ک٘رودھُ لوبھُ موہُ ابھِمانُ گۓ تِن٘ہ٘ہ جن کے ہرِ مارِ کڈھے پنّچ چورا ॥੧॥
ہرِ رام بولہُ ہرِ سادھوُ ہرِ کے جن سادھوُ جگدیِسُ جپہُ منِ بچنِ کرمِ ہرِ ہرِ آرادھوُ ہرِ کے جن سادھوُ ॥
ہرِ رام بولِ ہرِ رام بولِ سبھِ پاپ گۄادھوُ ॥
نِت نِت جاگرنھُ کرہُ سدا سدا آننّدُ جپِ جگدیِسد਼را ॥
من اِچھے پھل پاۄہُ سبھےَ پھل پاۄہُ دھرمُ ارتھُ کام موکھُ جن نانک ہرِ سِءُ مِلے ہرِ بھگت تورا ॥੨॥੨॥੯॥
لفظی معنی:
نرہرے ۔ خدا۔ ہر سگل ویو دیوا۔ جو تمام دیوتاؤں سے اوپر دیوتا یا فرشتہ ہے ۔ رام ناما۔ خدا کا نام۔ پریتم ۔پیار ۔رہاؤ۔ جت گریہہ ۔ جس گھر۔ گن گاوتے ۔ حمدو ثناہ۔ تت گریہہ۔ اس گھر ۔ باجے پنچ سبد۔ پانچ قسم کے سنگیتوں کے ساز بجتے ہیں ۔ وڈباگھ متھورا۔ اسکی پیشانی بلند قسمت کندہ ہے یا تحریر ہے ۔ پاپ ۔ گناہ۔ دوکھ ۔ بدیاں برائیان۔ روگ ۔ بیماریاں ۔ کام شہوت ۔ کرودھ ۔ غضہ ۔لوبھ ۔ لالچ۔ موہ۔ دنیاوی عشق۔ ابھیمان ۔ غرور ۔ تکبر ۔ تن جن کے ۔ ان خادمان خدا کے ۔ مار کڈھے بنچ چور انکے پانچوں احساسات بد جو انسان کے روحانیت و اخلاق کے دشمن ہیں۔ (1) سادہو۔ محبوب خدا۔ جنہوں نے ندگی کے طریقہ سلیقہ راہ راست پر لالیا ہے ۔ من بچن کرم۔ دل کلام و اعمال کے ذریعے ۔ ارادہو۔ یا د وریاض کرو۔ ہر ام بول۔ خدا خداکہو۔ سب پاپ گودا ہو۔ سارے گناہ دور ہو جائینگے ۔ جاگرن کر ہو۔ بیدار ہو۔ من اچھے دل کی خواہشات کے مطابق ۔ دھرم۔ انسانی فرائض کا سر انجام ۔ ارتھ۔ دنیاوی زندگی کی ضرورتیں۔ کام ۔ کامیابیاں ۔ موکھ ۔ برائیوں بدیوں گناہوں سے نجات۔ تورا۔ تیرا۔
ترجمہ:
اے دل مالک عالم کی یاد وریاض کیا کر جو سارے فرشتوں سے برا فرشتہ ہے مجھے خدا کا نام پیارا ہے ۔ رہاؤ۔ اے دل جس گھر میں خدا کی حمد وچناہ ہوتی ہے اس گھر میں پانچ اقسام کے ساز بجتے ہیں خوشیاں ہوتی ہیں دل کھلتے ہیں جنکی پیشانی پر انکی تقدیر و مقدر میں تحریر ہوتا ہے انکے گناہ دور ہو جاتے ہیں ۔ برائیاں مٹ جاتی ہیں شہوت ، غصہ ، دنیاوی دعشق اور غرور مٹ جاتا ہے لالچ ختم ہو جاتا ہے اور پانچوں احساسا ت بد اخلاقی و روحانی دشمن خدا بھگا دیتا ہے (1) خدا کا نام بولو اے محبوبان خدا اے عاشقان الہٰی دل سے زبان سے اعمال خدا کی یا د وریاض کیا کرؤ اے محبابن خدا خدا خدا کہو اس سے سارے گناہ چلے جائیں گے ۔ دور ہونگے ۔ ہمیشہ بیدار ہو ان بدیوں برائیوں سے اس سے سکون اور روحانی و زہنی خوشی حاسل ہوگی ۔ خواہشات کے مطابق نتائج برامند ہونگے ۔ ساری مراد یں پوری ہونگی ۔ چاروں نعمتیں انسانی کی سر انجامی دنیاوی ضرورتین کامیابیاں اور بدیوں برائیوں سے نجات حاصل ہوگی۔ اے خادم نانک جو پائے پاک خدا سے ملاپ کرتے ہیں وہی تیرے محبوب خدمتگار ہیں۔
سارگ مہلا ੪॥
جپِ من مادھو مدھُسوُدنو ہرِ س٘ریِرنّگو پرمیسرو ستِ پرمیسرو پ٘ربھُ انّترجامیِ ॥
سبھ دوُکھن کو ہنّتا سبھ سوُکھن کو داتا ہرِ پ٘ریِتم گُن گائوُم ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ گھٹِ گھٹے گھٹِ بستا ہرِ جلِ تھلے ہرِ بستا ہرِ تھان تھاننّترِ بستا مےَ ہرِ دیکھن کو چائوُا ॥
کوئیِ آۄےَ سنّتو ہرِ کا جنُ سنّتو میرا پ٘ریِتم جنُ سنّتو موہِ مارگُ دِکھلاۄےَ ॥
تِسُ جن کے ہءُ ملِ ملِ دھوۄا پائوُر ॥੧॥
ہرِ جن کءُ ہرِ مِلِیا ہرِ سردھا تے مِلِیا گُرمُکھِ ہرِ مِلِیا ॥
میرےَ منِ تنِ آننّد بھۓ مےَ دیکھِیا ہرِ رائوُگ ॥
جن نانک کءُ کِرپا بھئیِ ہرِ کیِ کِرپا بھئیِ جگدیِسُر کِرپا بھئیِ ॥
مےَ اندِنو سد سد سدا ہرِ جپِیا ہرِ نائوُگ ॥੨॥੩॥੧੦॥
لفظی معنی:
مادہو۔ خدا ۔ مدھسودن ۔ اللہ تعالیٰ ۔ سریرنگو۔ مب۔ پرمیسرو۔ مالک اعلے عالم ۔ ست پر میسرو۔ صدیوی قائم دائم خدا۔ انتر ۔ جامی ۔ اندرونی پوشیدہ راز جاننے والا۔ دوکھن۔ عیبوں۔ ہنتا ۔ مٹادینے والا۔ سوکھن۔آرام وآسائش ۔ داتا۔ دینے والا۔ پریتم ۔ پیارا۔ گن گاؤ۔ حمد وچناہ کرؤ (2) رہاؤ۔۔ ہر گھٹے گھٹ بستا۔ ہر دل میں ہے بستا۔ جل تھلے ۔پانی اور زمین میں۔ تھان تھننر ۔ ہر جگہ۔ ہر دیکھن کا چاو۔ الہٰی دیار کی خواہش۔ مارگ ۔راستہ۔ مل مل دہووا پاؤ۔ اسکے پاؤں دہوؤں (1) سردھا ۔ یقین و ایمان ۔ صدق۔ ہر راؤ۔ شنشہا علام۔ ہر ناؤ۔ الہٰی نام جوست ہے صدیوی ہے ۔
ترجمہ:
اے دل خدا وند کریم جو صویدی ہے اندرونی پوشیدہ راز جاننے والا ہے عیبوں برائیوں بدیوں دور کرنیوالا اور ہر طرف کے آرام و آسائش پہنچانے والا ہے ۔ اس پیارے خدا کی حمد وچناہ کرو (1) رہاؤ۔ خدا جو ہر دل میں بستا ہے جو پان میں اور زمین میں بستا ہے جسکا ہر جگہ ٹھکانہ ہے اسکے دیدار کی میرے دل میں بھاری تمنا ہے ۔ اے محبوبان خدا آؤ اور مجھے اس سے ملنے کا راستہ بتاؤ اور دکھاؤ ۔ میں اسکی قد مبوسی کرونگا ۔ (1) خدا اپنے خدمتگار کو الہٰی یقن و ایمان اور صدق دلی سے ملتا ہے مرید مرشد ہونسے ملتا ہے اسکے دیدار سے میرے دل و جان نے روحانی ذہنی سکون حاصل کیا۔ خادم نانک پر خدا نے عنائیت و شفقت فرمائی اب ہر وقت الہٰی نام کی یاد وریاض کرتا ہوں۔
سارگ مہلا ੪॥
جپِ من نِربھءُ ॥
ستِ ستِ سدا ستِ ॥
نِرۄیَرُ اکال موُرتِ ॥
آجوُنیِ سنّبھءُ ॥
میرے من اندِند਼ دھِیاءِ نِرنّکارُ نِراہاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ درسن کءُ ہرِ درسن کءُ کوٹِ کوٹِ تیتیِس سِدھ جتیِ جوگیِ تٹ تیِرتھ پربھۄن کرت رہت نِراہاریِ ॥
تِن جن کیِ سیۄا تھاءِ پئیِ جِن٘ہ٘ہ کءُ کِرپال ہوۄتُ بنۄاریِ ॥੧॥
ہرِ کے ہو سنّت بھلے تے اوُتم بھگت بھلے جو بھاۄت ہرِ رام مُراریِ ॥
جِن کا انّگُ کرےَ میرا سُیامیِ تِن٘ہ٘ہ کیِ نانک ہرِ پیَج سۄاریِ ॥੨॥੪॥੧੧॥
لفظی معنی:
نربھؤ۔ بیخوف ۔ ست ۔ سچ صدیوی ۔ نرویر۔ جس کی کسی سے دشمنی نہیں۔ اکال مورت۔ جو موت اور شکل و سورت سے بعید ہے ۔ آجونی۔ جو پیدا نہیں ہوتا۔ سنبھؤ۔ جو از خود ہے ۔ اندونو۔ ہر روز۔ دھیائے ۔ وھیان لگائے ۔ نرنکار۔ جسکا کوئی جسم یا حجم نہیں یا وجود نہیں۔ نراہاری۔ جو کچھ کھاتا نہیں۔ (1) رہاؤ۔ کوٹ تیتیس ۔ تیتیس کرور۔ سدھ ۔ جس نے طرز زندگی کو راہ راست پر لگالیا ہے ۔ جتی جس نے شہوت پر ضبط حاص کر لیا ہے ۔ جوگی ۔ جس نے الہٰی ملاپ کی منزل اور الہٰی ملاپ حاصل کر لیا ہے ۔ تٹ ۔ کنارہ۔ پرھبوسن۔ یا ترانسفر ۔ کرت ۔ کرتے ہیں۔ بنواری ۔ خدا (1) اُتم ۔ بلند عظمت بھلے ۔ نیک ۔ جو بھات ۔ ہر مراری ۔ جو محبوب خدا نہیں۔ ۔ ان ۔ساتھ۔ مرو ۔ پیج۔ عزت۔
ترجمہ:
اے دل بیخوف خدا کو یاد کیا کر جو صدیوی قائم دائم ہے ۔ جسکی کسی سے دشمنی نہیں جو موت سے مبرا ہے جسکی کوئی شکل وصورت نہیں جو جنم نہیں لیتا پیدا نہیں۔ جو خود بکود ہے اے دل اس میں ہر وقت دھیان لگا جسکا کوئی آکار نہیں بلا حجم و جسم ہے جو کھاتا نہیں ۔ رہاؤ۔ جسکے دیدار کے لئے تینتیس کروڑ دیوتے ۔ خدا رسیدہ جنہوں طرز زندگی راہ راست پر لگالی ہے جنہوں نے شہوت عبورحاصل کر لیا ہے اور الہٰی ملاپ کے متلاشی جوگی جو بھوکے رہ رہ کر بغیر کھائے پیئے زیارت گاہوں کی زیارت کرتے ہیں مگر خدمت انکی قبول ہوتی ہے جن پر خدا مہربان ہوتا ہے ۔ (1) وہی محبان خدا نیک ہیں جو محبوب خدا ہیں۔ جسکا ہے ساتھی و امرادی خدا اے نانک۔ ان کی عزت محافظ خدا خود ہوتا ہے ۔
سارگ مہلا ੪ پڑتال ॥
جپِ من گوۄِنّدُ ہرِ گوۄِنّدُ گُنھیِ نِدھانُ سبھ س٘رِسٹِ کا پ٘ربھو میرے من ہرِ بولِ ہرِ پُرکھُ ابِناسیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ کا نامُ انّم٘رِتُ ہرِ ہرِ ہرے سو پیِئےَ جِسُ رامُ پِیاسیِ ॥
ہرِ آپِ دئِیالُ دئِیا کرِ میلےَ جِسُ ستِگُروُ سو جنُ ہرِ ہرِ انّم٘رِت نامُ چکھاسیِ ॥੧॥
جو جن سیۄہِ سد سدا میرا ہرِ ہرے تِن کا سبھُ دوُکھُ بھرمُ بھءُ جاسیِ ॥
جنُ نانکُ نامُ لۓ تاں جیِۄےَ جِءُ چات٘رِکُ جلِ پیِئےَ ت٘رِپتاسیِ ॥੨॥੫॥੧੨॥
لفظی معنی:
گئی ندھان۔ اوصاف کا کزانہ ۔ پربھو۔ مالک۔ سر شٹ ۔ عالم دنیا۔ ہر بول۔ خدا کہہ۔ ابناسی ۔لافناہ۔ رہاو۔ انمرت۔ اب حیات ۔ سوپیئے ۔ وہی پیتا ہے ۔ جس رام پیاسی ۔ جسے خدا پلاتا ہے ۔ ویال دیا کر میلے ۔ مہربان ہربانی کرکے ملاتا ہے ۔ سوجن ۔ وہ خدمتگار ۔ انمرت نام چکھاسی۔ اب حیات نام۔ (1) لطف لیگا۔ ووکھ بھرم بھؤ جاسی ۔ اسکا عذاب تکلیف مصیب مٹ جائیگی ۔ نام یئے تاجیو کے ۔ نام لینے سے ندگی نصیب ہوتی ہے ۔ جیؤ ۔ جیسے ۔ چاترک۔ پیہے ۔ ترپتاسی ۔ تسلی ہوئی۔
ترجمہ:
اے دل خدا کو یاد کر جو اوصاف کا خزانہ ہے جو سارے عالم کا مالک ہے اے دل خدا خدا کہہ اس لافناہ خدا کو ۔ رہاؤ۔ الہٰی نام آب حیات ہے وہی پیتا ہے جسے خدا خود پلاتا ہے ۔ خدا خود مہربان ہوکر جسے مرشد ملاتا ہے وہی آب حیات نام کا مزہ چکھتا ہے ۔ (1) جو خدمتگار خدا کی خدمت کرتا ہے اسکی ہر طرف کی بھوک پیاس اور بھٹکن مٹ جاتی ہے ۔ خادم نانک کو الہٰی نام ست وحقیقت کی یاد وریاض سے زندگی نصیب ہوئی ہے جیسے پییے کو پانی پینے سے تسکین حاصل ہوتی ہے ۔
سارگ مہلا ੪॥
جپِ من سِریِ رامُ ॥
رام رمت رامُ ॥
ستِ ستِ رامُ ॥
بولہُ بھئیِیا سد رام رامُ رامُ رۄِ رہِیا سربگے ॥੧॥ رہاءُ ॥
رامُ آپے آپِ آپے سبھُ کرتا رامُ آپے آپِ آپِ سبھتُ جگے ॥
جِسُ آپِ ک٘رِپا کرے میرا رام رام رام راءِ سو جنُ رام نام لِۄ لاگے ॥੧॥
رام نام کیِ اُپما دیکھہُ ہرِ سنّتہُ جو بھگت جناں کیِ پتِ راکھےَ ۄِچِ کلِجُگ اگے ॥
جن نانک کا انّگُ کیِیا میرے رام راءِ دُسمن دوُکھ گۓ سبھِ بھگے ॥੨॥੬॥੧੩॥
لفظی معنی:
سری رام ۔ خدا ۔ رام رمت رام۔ خدا جو سب میں بستا ہے ۔ ست ست رام۔ خدا جو صدیوی ہے ۔ سچ ہے ۔ رو رہیا سر بگے ۔ جو ہر جگہ سب میں بستا ہے ۔ رہاؤ۔ سبھ کرتا ۔ کارساز۔ سبھت جگے ۔ ہر جگہ ۔ رام نا بو لاگے ۔ الہٰی نام سے پیار کرتا ہے ۔ مراد سچ حق وحقیقت اپناتا ہے (1) اُپما ۔ تعریف ۔ بھگت جناں۔ عاشقان الہٰی و خدمتگارن خدا۔ پت راکھے کلجگ اگے ۔ اس لڑائی جھگڑے کے آگ کی طرح دیکھتے دور میں۔ انگ ۔ ساتھ۔ امداد۔ بھگے ۔ دوڑ گئے ۔
ترجمہ:
اے دل خدا کو یاد کر۔ جو ہر جگہ بستا ہے جو سب میں بستا ہے جو صدیوی قائم دائم ہے جو سبھ پوشیدہ راز دان ہے ۔ رہاو۔ خدا خود کارساز ہے جس پر مہربان ہوتا ہے وہ الہٰی سچ حق وحقیقت اور ست اپناتا ہے اور دل سے پیار کرتا ہے (1) اے محبوبان و عاشقان خدا کی تعریف و عظمت کا خیال کرؤ کہ وہ اس بدیوں برائیوں بھرے بھرے زمانے کی آگ سے اپنے محبوبوں ریاض کاروں کی عزت و آبرو کا خود محافظ بنتا ہے ۔ اے خادم نانک میرا میرے خدا وند کریم شہنشاہ عالم نے سادھ و امداد کی کہ سارے دشمن اور عذاب دور ہوگئے ۔
سارنّگ مہلا ੫ چئُپدے گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ستِگُر موُرتِ کءُ بلِ جاءُ ॥
انّترِ پِیاس چات٘رِک جِءُ جل کیِ سپھل درسنُ کدِ پاںءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اناتھا کو ناتھُ سرب پ٘رتِپالکُ بھگتِ ۄچھلُ ہرِ ناءُ ॥
جا کءُ کوءِ ن راکھےَ پ٘رانھیِ تِسُ توُ دیہِ اسراءُ ॥੧॥
نِدھرِیا دھر نِگتِیا گتِ نِتھاۄِیا توُ تھاءُ ॥
دہ دِس جاںءُ تہاں توُ سنّگے تیریِ کیِرتِ کرم کماءُ ॥੨॥
ایکسُ تے لاکھ لاکھ تے ایکا تیریِ گتِ مِتِ کہِ ن سکاءُ ॥
توُ بیئنّتُ تیریِ مِتِ نہیِ پائیِئےَ سبھُ تیرو کھیلُ دِکھاءُ ॥੩॥
سادھن کا سنّگُ سادھ سِءُ گوسٹِ ہرِ سادھن سِءُ لِۄ لاءُ ॥
جن نانک پائِیا ہےَ گُرمتِ ہرِ دیہُ درسُ منِ چاءُ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
ستگر مورت۔ سچے مرشد کی شخصیت ۔ شکل و صورت ۔ پیاس ۔ خواہش کی انتہا۔ چاترک جیو۔ پپیہے کی مانند۔ سپھل درسن۔ برآور دیدار۔ کر پاؤں۔ کب پاؤں (1) رہاؤ۔ اناتھاں کو ناتھ۔ جسکا نہیںکوئی مالک اسکا مالک ۔ پرتپالک ۔ پروردگار ۔ بھگت وچھل۔ پیار کا پیارا ۔ راکھے ۔ محافظ ۔ اسراؤ۔ اصرا۔ (1) ندھریا ۔ جنکا نہیں کوئی اسرا اسکے لئے اسرا۔ نگتیاگت۔ جنکی حالت نہیں اچھی انکی اچھی ھالت کرنیوالا ہے ۔ نتھاویا تو تھاؤ۔ جنکا نہین کوئی ٹھکانہ انکے لئے ٹھکانہ ہے ۔ دیہہ دس ۔ ہر طرف۔ جاؤں۔ جاتا ہوں۔ تہاں توسنگے ۔ تو ساتھ ہوتا ہے ۔ کیرت۔ صفت صلاح ۔ کرم کماؤ۔ یہ کام کرتا ہوں (2) ایکس تے لاکھ ۔ مراد تو نے آپ سے بیشمار پیدا کیے ۔ لاکھوں سے بوقت قیامت واحد ہو جاتا ہے ۔۔ گت مت ۔ تیری حالت کا اندازہ تخمینہ۔ مت ۔ اندازہ ۔ دکھاؤ۔ دکھاوا۔ پھیلاو (3) ۔ سادھن کا سنگ ۔ پاکدامنوں کی صحبت و ساتھ۔ گوشٹ۔ خیال آرائی ۔ آپسی تبادلہ خیالات ۔ لولاؤ۔ رابطہ پیدا کرؤ۔ وسیلہ بناؤ۔ پہار کرؤ۔ گرمت ۔ سبق مرشد ۔ ۔ چاؤ۔ خوشی بھری خواہش
ترجمہ:
سچے مرشد کی شکل و صورت و شخصیت پر قربان جاؤں ۔ میرے دل میں جیسے پپیہے کو پانی کے آسمانی قطرے کی پیاس ہوتی ہے ۔ ایسی ہی پیاس میرے دل میں ہے کہ کب دیدار خدا ہو جو برآور ہے خواہشات پوریاں کرنیوالا ہے ۔ رہاؤ۔ جنکا نہیں کوئی مالک ہے وہ جو سب کا پروردگار ہے ۔ جو جنکا نہیں ٹھکانہ کوئی اسکے لیے تھکانہ ہے جدھر جاؤ جو ساتھ رہتا ہے جو اے خدا میں تیری حمدوثناہ کرتاہوں۔ (2) اے خدا تو ایک سے لاکھ اور لاکھوں سے ہے واحد تیری ہستی کا اندازہ کوئی بیان نہیں کرسکتا۔ تو بیشمار ہے دنیا میں یہ قائنا ت و کرم شمہ تیرا ہی پیدا کیا ہوا ہے (3) محبوبان سے پیار پاؤ۔ خادم نانک سے سبق مرشد سے اے خدا تیرا ملاپ پائیا ہے دیدار دیجئے دل میں امنگ ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ جیِءُ انّترجامیِ جان ॥
کرت بُرائیِ مانُکھ تے چھپائیِ ساکھیِ بھوُت پۄان ॥੧॥ رہاءُ ॥
بیَسنوَ نامُ کرت کھٹ کرما انّترِ لوبھ جوُٹھان ॥
سنّت سبھا کیِ نِنّدا کرتے ڈوُبے سبھ اگِیان ॥੧॥
کرہِ سوم پاکُ ہِرہِ پر دربا انّترِ جھوُٹھ گُمان ॥
ساست٘ر بید کیِ بِدھِ نہیِ جانھہِ بِیاپے من کےَ مان ॥੨॥
سنّدھِیا کال کرہِ سبھِ ۄرتا جِءُ سپھریِ دنّپھان ॥
پ٘ربھوُ بھُلاۓ اوُجھڑِ پاۓ نِہپھل سبھِ کرمان ॥੩॥
سو گِیانیِ سو بیَسنوَ پڑ٘ہ٘ہِیا جِسُ کریِ ک٘رِپا بھگۄان ॥
اوُ نِ ستِگُرُ سیۄِ پرم پدُ پائِیا اُدھرِیا سگل بِس٘ۄان ॥੪॥
کِیا ہم کتھہ کِچھُ کتھِ نہیِ جانھہ پ٘ربھ بھاۄےَ تِۄےَ بد਼لان ॥
سادھسنّگتِ کیِ دھوُرِ اِک ماںگءُ جن نانک پئِئو سران ॥੫॥੨॥
لفظی معنی:
انتر جامی جان۔ خدا اندرونی راز جاننے والا ہے ۔ ساکھی ۔ شاہد ۔ گواہ۔ بھوت۔ ماضی ۔ بھوان۔ مستقبل۔ رہاؤ ۔ بیتو۔ جسمانی پاکیزگی رکھنے والا۔ کرت کھٹ کرما۔ چھ اعمال کرنیوالا ۔ لوبھ۔ لالچ۔ جوٹھاں ۔ ناپاکیزگی۔ سنت۔ سبھا۔ سادھ سنگت۔ پارساؤں کی صحبت و قربت ۔ نیندا ۔ بدگوئی ۔ اگیان۔ بے علمی ۔ جہالت (1) سوم پاک۔ اپنے ہاتھوں سے پکا کر ۔ ہرپہہ پر دیریا۔ دوسروں کا مال جراتے ہیں۔ جھوٹھ ۔ کفر۔ گمان۔ غرور ۔ گھمنڈ۔ بدھ۔ طریقہ ۔ پیاپے ۔ بستا ہے ۔ مان غرور (2) سندھیا۔ پرارتھنا۔ ارداس ۔ عرض۔ کال۔ موقہ ۔ وقت۔ سنری ۔ مداری۔ ونفان۔ تماشہ۔ کھیل۔ بھلائے ۔ گمراہ۔ اوجھڑ۔ غلط راہ۔ کراہ۔ نہفل۔ بیفائدہ۔ کرمان ۔کام۔ اعمال(3)۔ گیان ۔ عالم ۔ دانشمند۔ ویسنو۔ نیک چلن۔ پڑھیا۔ عالم فاض۔ بھگوان ۔ خدا۔ پرم پد۔۔ بلند رتبہ۔ بسوان دنیا۔ (4) کتھیہہ ۔ کہے ۔ کتھ ۔ کہہ۔پربھ بھاوے ۔ خدا چاہے ۔ دہور۔ دہول۔ سران ۔ سرن۔ پناہ۔
ترجمہ:
خدا سبھ کے پوشیدہ راز جاننے والا ہے انسان برے کام کرتا ہے اور چھپاتا ہے مگر وہ دانشمند ہے ۔ خدا ماضی و مستقبل کے اعمال سے واقف ہے اور جانتا ہے اور شاہد ہے ۔رہاؤ۔ ویشنو کہلاتے ہیں چھ کرم یا عمال ۔ پڑھان اور پڑھانا۔ دان لیان اور دینا ۔ لگ کرنا اور کرانا مگر دل میں روحانی و اخلاقی ناپاکیزگی لالچ بس رہا ہے جو دل کو ملحون اور ناپاک بناتا ہے ۔ محبوبان الہٰی کی بد گوئی کرتے ہیں۔ جہالت ناسمجھی کی وجہ سے زندگی کے سمند رمیں ڈوبتے ہیں۔ (1)
یوں تو اپنے ہاتھوں سے کھانا پکا کر تیار کرتے ہیں دوسروں کا سرمایہ چراتے ہیں دل میں کفر فریب اور غرور ہے ۔مہبی کتابوں کی روحانی و اخلاقی تعلیم سے واقف نہیں دل میں غرور اور تکبر ہے ۔ (2) پرہیز گاری کرتے تینوں ووت پراتھنایں یا نماز ادا کرتے ہیں۔ مگر یہ ایسے ہے جیسے مداری کا ھیل ۔ مراد غرض روزی روٹی ہے ۔ خدا نے انہیں گمراہ کیا ہوا ہے لہزا یہ سارے اعمال و کام بےفائدہ اور بیکار ہیں۔ (3)حقیقتاً دانشمند وہ ہے ویشنو وہ ہے عالم فاضل وہ ہے جس پر خداوند کریم کی کرم و عنائیت ہے جسکی برکت و عنائیت سے انسان مرید مرشد ہوکر سب سے بلند روحانی و اخلاقی رتبہ حاصل کر لیتا ہے ۔ ایسے انسان کی صحبت و قربت سے سارا عالم مشتفید ہوتا ہے (4) مگراے بھائی انسان کیا کہہ سکتا ہے ۔کی سمجھ سکتے ہیں کہ اسکی رضا کیا ہے ۔ جس طرح چاہتا ہے اس طرح بلواتا ہے ۔ نانک خدا کے زیر پناہ ہوکر نیک خدا رسیدہ پاکدامنوں کے پاوں کے دہول مانگتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اب مورو ناچنو رہو ॥
لالُ رگیِلا سہجے پائِئو ستِگُر بچنِ لہو ॥੧॥ رہاءُ ॥
کُیار کنّنِیا جیَسے سنّگِ سہیریِ پ٘رِء بچن اُپہاس کہو ॥
جءُ سُرِجنُ گ٘رِہ بھیِترِ آئِئو تب مُکھُ کاجِ لجو ॥੧॥
جِءُ کنِکو کوٹھاریِ چڑِئو کبرو ہوت پھِرو ॥
جب تے سُدھ بھۓ ہےَ بارہِ تب تے تھان تھِرو ॥੨॥
جءُ دِنُ ریَنِ تئوُ لءُ بجِئو موُرت گھریِ پلو ॥
بجاۄنہارو اوُٹھِ سِدھارِئو تب پھِرِ باجُ ن بھئِئو ॥੩॥
جیَسے کُنّبھ اُدک پوُرِ آنِئو تب اوُ ہُ بھِنّن د٘رِسٹو ॥
کہُ نانک کُنّبھُ جلےَ مہِ ڈارِئو انّبھےَ انّبھ مِلو ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
ناچنو رہو۔ بھٹکن ختم ہوئی۔ لال رنگیلا ۔ خداوند کریم ۔ سہجے ۔ آسانی سے ۔ ستگر بچن۔ کلام مرشد (1) ۔ کوآر کنیا ۔ بغیر شادی لڑکی۔ سنگ سہیری ۔ ساتھنوں کے ساتھ ۔ پریہ بچن۔ پیارے بول۔ اُپہاس ۔ ہنس ہنس کر۔ سرجن۔ خاوند۔ گریہہ بھیتر۔ گھر میں ۔ مکھ کاج لجو۔ شرم وحیا سے منہ چھپاتی ہے (1) کنکو ۔ سونا۔ کوٹھاری۔ کٹھائی ۔ کبرو۔ کملا۔ سودھ۔ صاف۔ بھیے ہے بارہ ۔ باراں بنیا۔ یا قسماں ۔ تھان تھرو۔ مستقل (2) تولیؤ۔ تب تک ۔ مورت ۔ مہورت۔ دو گھڑی ۔ بجاونہارو۔ جس میں بجانے کی توفیق ہے ۔ باج و بھیؤ ۔ باج نہیں ہوتا (3) کنھ گھڑا۔ ادک ۔ پانی ۔ پورآیؤ۔ بھر لائے ۔ بھن۔ علیحدہ۔ ورسو۔ دکھائی ۔ ڈاریو ۔ ڈلا۔ انبھے انبھ ملے ۔ پانی میں پانی ملجاتا ہے ۔
ترجمہ:
اب میری بھٹکن دور دہوپ ختمہ وگئ ہے خدا سے ملاپ حاصل ہو گیا ہے ۔ کلام مرشد سے روحانی وزہنی سکون مل گیا ہے ۔ رہاؤ۔ جیسے کنواری دوشیزہ اپنی سہیلیوں سے اپنے پیارے ہونے والے خا وند کی باتیں کرتی ہے ہنس ہنس کر کھل کھلا کر مگر جب گھر آتا ہے تو شرم و حیا سے منہ ڈھانپتی ہے (1) جیسے سونا جب کٹھای میں ڈالا جاتا ہے تو کملا جاتا ہے مگر جب بالکل ٹھیک ہو جاتا ہے تو پھر مستقل ہو جاتا ہے (2) جب تک انسان زندہ ہے تب تک دن رات گذرتے جاتے ہیں۔ گھنٹے پل منٹ سیکنڈ گذرتے رہتے ہیں۔مگر جب سانس ختم ہو جاتے ہیں تو گھڑی کی سونیاں جاتی ہے (3) جیسے اگر گھڑا پانی سے بھر کر لایا جاتئے تو وہ دوسرے پانی سے علیحدہ دکھائی دیتا ہے ۔ اے نانک بتادے ۔ جب وہی گھڑے کا پانی پانی میں ڈالا جائے تو پانی میں ملکر اسکی پہچان ختم ہو جاتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اب پوُچھے کِیا کہا ॥
لیَنو نامُ انّم٘رِت رسُ نیِکو باۄر بِکھُ سِءُ گہِ رہا ॥੧॥ رہاءُ ॥
دُلبھ جنمُ چِرنّکال پائِئو جاتءُ کئُڈیِ بدلہا ॥
کاتھوُریِ کو گاہکُ آئِئو لادِئو کالر بِرکھ جِۄہا ॥੧॥
آئِئو لابھُ لابھن کےَ تائیِ موہنِ ٹھاگئُریِ سِءُ اُلجھِ پہا ॥
کاچ بادرےَ لالُ کھوئیِ ہےَ پھِرِ اِہُ ائُسرُ کدِ لہا ॥੨॥
سگل پرادھ ایکُ گُنھُ ناہیِ ٹھاکُرُ چھوڈہ داسِ بھجہا ॥
آئیِ مسٹِ جڑۄت کیِ نِیائیِ جِءُ تسکرُ درِ ساںن٘ہ٘ہِہا ॥੩॥
آن اُپاءُ ن کوئوُ سوُجھےَ ہرِ داسا سرنھیِ پرِ رہا ॥
کہُ نانک تب ہیِ من چھُٹیِئےَ جءُ سگلے ائُگن میٹِ دھرہا ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
اب پوچھے ۔ اگر تجھ سے پوچھا جائے ۔ لینو۔ لینا تھا۔ نام انمرت۔ آب حیا ت نام جو زندگی روحانی اخلاقی طور پر ۔ رس نیکو۔ پر لطف بناتا ہے ۔ وکھ ۔ زہر۔ گہہ۔ گرفتار ۔ رہاؤ۔ دلبھ جنم۔ نایاب زندگی ۔ چرٹکال لمبے عرصے کے بعد۔ کوڈی بدلہا۔ بلا قدروقیمت گذر رہی ہے ۔ کا تھوری ۔ کستوری۔ کالر۔ کللر ۔ برکھ چوہا۔ جوانہہ وے ۔ بوٹے (1) لابھ۔ فائدہ۔ لابھن کے تائیں۔ فائدہ اُٹھانے کے لئے ۔ موہن ۔ دلربا۔ ٹھگوری۔ دلفریب ۔ کاچ باورے ۔ کانچ کے بدلے ۔ لعل۔ قیمتی اشیا۔ کھوتی ہے ۔ گنوا رہا ہے ۔ اوسر۔موقعہ ۔ کر ۔ کب ۔ لہا۔ ملیگا۔ (2) سگل پرادھ۔ سارے گناہ۔ گن۔ وصف۔ٹھاکر۔ مالک۔ داس۔ غلام۔ بھیجا ۔ تعریف کرتا ہے ۔ مسٹ ۔ پیہوشی۔ جڑوت کی نیائی ۔ جڑی بوٹیوں کی طرح ۔ تسکر۔ چور لٹرے ۔ اور ساننہا۔ چور پاڑ میں (3) اپاو۔ کوشش۔ سوجھے ۔ ہروسا۔ خادمان خدا۔ سرفی ۔ زیر پناہ۔ جؤ سگگلے اوگن میٹ دھرہا۔ جو تمام بد اوصاف مٹا دیں۔
ترجمہ:
اے انسان اگر تجھے تیرے اوصاف زندگی کے بارے میں پوچھا جائے تو کیا بتائیگا ۔ تونے آب حیات نام سچ ۔ حق و حقیقت جو سچ ہے صدیوی جس زندگی روحانی اور اخلاقی طور پر نیک اور اچھی اور بہتر ہو جاتی ہے کا لطف لینا تھا مگر تو دنیاوی دولت جو مضر زندگی ہ اور مانند زیر ہے اسکی گرفتیں ہے ۔ رہاؤ۔ یہ نایاپ زندگی بھاری مت کے بعد حاصل ہوئی ہے ۔ بلا قدروقیمت گذر رہی ہے ۔ کستوری کا خریدا ہوکر یہ زندگی کا آغاز کیا تھا یا تیری منزل تھی مگر کلر جو جوہا کے پودے لا دیجئے ہین۔ (1) آتا تو تھا فائدہ اور نفع کمانے کے لئے مگر درلبا دنیاوی دولت کے فریب اور دہوکھے میں گرفتار ہرکر رہ گیا ہے ۔ کانچ کے بدلے اس نایاب لعل جیسی قیمتی زندگی گنواہ رہا ہے ۔ اب تجھے ایسا موقہ کب نصیب ہوگا۔ (2) انسانوں مین تمام بداوصاف ہیں وصف ایک بھی نہیں نہ کچھ سمجھ آتی ہے آقا کو چھوڑ کر اسکے غلام کی خدمت کرتے ہو ۔ جیسے پاڑ میں پکڑا جائے تو اسے بیجان جڑی بوٹیوں کی طرف بیہوشی کا عالم رہتا ہے (3) مجھے کوئی دوسرا چاہ سمجھ نہیں آتا۔ الہٰی خدمتگاروں کے زیر سایہ رہو اے نانک۔ اس دل کو تب ہی نجات حاصل ہوگی جب اس سے تمام بد اوصاف (مٹا) مٹ جائیں گے ۔
سارگ مہلا ੫॥
مائیِ دھیِرِ رہیِ پ٘رِء بہُتُ بِراگِئو ॥
انِک بھاںتِ آنوُپ رنّگ رے تِن٘ہ٘ہ سِءُ رُچےَ ن لاگِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
نِسِ باسُر پ٘رِء پ٘رِء مُکھِ ٹیرءُ نیِد پلک نہیِ جاگِئو ॥
ہار کجر بست٘ر انِک سیِگار رے بِنُ پِر سبھےَ بِکھُ لاگِئو ॥੧॥
پوُچھءُ پوُچھءُ دیِن بھاںتِ کرِ کوئوُ کہےَ پ٘رِء دیساںگِئو ॥
ہیِݩئوُج دیݩءُ سبھُ منُ تنُ ارپءُ سیِسُ چرنھ پرِ راکھِئو ॥੨॥
چرنھ بنّدنا امول داسرو دیݩءُ سادھسنّگتِ ارداگِئو ॥
کرہُ ک٘رِپا موہِ پ٘ربھوُ مِلاۄہُ نِمکھ درسُ پیکھاگِئو ॥੩॥
د٘رِسٹِ بھئیِ تب بھیِترِ آئِئو میرا منُ اندِنُ سیِتلاگِئو ॥
کہُ نانک رسِ منّگل گاۓ سبدُ اناہدُ باجِئو ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
دھیر ۔ تحمل ۔ رہی ۔ ختم ہوگئی ۔ بیرا گیؤ۔ درد جدائی ۔ انک بھانت بیشمار قسموں کے ۔ آنوپ۔ انوکھے ۔ رچے ۔ رچی ۔کشش (1) رہاؤ۔ نس باسر۔ شب و روز۔ دن رات۔ پریہ پریہ ۔ پیارے پیارے ۔ مکھ ٹیریو ۔ زبان سے کہاتا ہوں۔ کجر ۔ کاجل۔ سرمہ ۔ بستر۔ کپڑے ۔ پوشاک۔ سیگار۔ سجاوٹیں۔ پر پتی ۔ خاوند مراد خدا ۔ وکھ لاگیؤ۔ زہر معلوم ہوتے ہیں (1) دین غریب ۔ کوو۔ کوئی۔ ویسا نگیو۔ دیس ۔ ہنو ہردا ۔ دل دیؤ۔ ویؤ۔ من تن۔ دل و جان۔ ارپؤ۔ بھینٹ کرؤ۔ سیس ۔ سرا (2) چرن بندنا۔ پاؤن پر سیر جھکانا۔ امول۔ بلا قیمت۔ واسرو۔ غلام ۔ ارداگیؤ۔ ارداس۔ عرض۔ نمکھ درس پیکھا گیؤ۔ تھوڑی سی ویر کے لئے دیار کرؤ ں (3) درسٹ۔ نگاہ شفقت ۔ بھیتر اندر۔ سہتیلاگیؤ۔ شانت۔ پر سکون۔ رس منگل گائے ۔ خوشی کی گیت۔ سبد انا حد باجیؤ۔ لگاتر کلام ہورہا ہے ۔
ترجمہ:
اے ماں اب میری تحمل ماجی اور برداش کتم ہو گئی ہے ۔ قسم قسم کے کھل تماشے کرشمے میرے دل میں انکے لئے کوی کشش باقی نہیں رہی ۔ رہاؤ۔ زبان سے روز و شب پیار پیارا کہتاہوں پل بھر بھی نیند نہیں آتی بیداری کی حالتی رات بسر اوقات ہوتی ہے ۔ ہارکاجل پوشاک اور طرح طرح کی سجاوٹی اشیا گیر پیارے زہر معلوم ہوتے ہیں (1) بے غیرتوں کی مانند بار بار پوچھتا ہوں کہ کوئی پیارے خبر دے ۔ میں اسے دل و جان اور قلب بھینٹ کردوں اور سرپاؤں پر رکھون (2) پاکدامن ساتھیوں کے پاؤں پر سر جھکاتا ہوں اور بغیر قدرت قیمت ان کا غلام ہوں اور عرض گذارتا ہوں کہ کرم و عنایت فرماؤں مجھے تھوڑے سے عرصے کے لئے دیدار ہو جائے خدا کا (3) جب نظر عنائیت و شفقت ہوئی تو خدا دل میں بسا اب دل سکون محسوس کرتا ہے ۔ اے نانک بتادے ۔ اب اسکی حمدوثناہ مزے سے کرتا ہوں اور کلام مرشد اپنا پورا ثر رکھتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
مائیِ ستِ ستِ ستِ ہرِ ستِ ستِ ستِ سادھا ॥
بچنُ گُروُ جو پوُرے کہِئو مےَ چھیِکِ گاںٹھریِ بادھا ॥੧॥ رہاءُ ॥
نِسِ باسُر نکھِئت٘ر بِناسیِ رۄِ سسیِئر بینادھا ॥
گِرِ بسُدھا جل پۄن جائِگو اِکِ سادھ بچن اٹلادھا ॥੧॥
انّڈ بِناسیِ جیر بِناسیِ اُتبھُج سیت بِنادھا ॥
چارِ بِناسیِ کھٹہِ بِناسیِ اِکِ سادھ بچن نِہچلادھا ॥੨॥
راج بِناسیِ تام بِناسیِ ساتکُ بھیِ بینادھا ॥
د٘رِسٹِمان ہےَ سگل بِناسیِ اِکِ سادھ بچن آگادھا ॥੩॥
آپے آپِ آپ ہیِ آپے سبھُ آپن کھیلُ دِکھادھا ॥
پائِئو ن جائیِ کہیِ بھاںتِ رے پ٘ربھُ نانک گُر مِلِ لادھا ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
ست۔ صدیوی قائم دائم۔ ست سادھا۔ ست ہر ۔ صدیوی جاویداں خدا۔ بچن۔ کلام۔ گرپورے ۔ کامل مرشد ۔ چھیک۔ کھینچ کر۔ گانٹھری۔ دامن (1) رہاؤ۔ نس باسر۔ رات دن۔ نکھیتر۔ ستارے ۔ بناسی۔ مٹ جائیں گے ۔ رو ۔ سورج ۔ میسر ۔ چاند۔ بینادھا ۔ بنیاد نہیں۔ ورشیمان ۔ جو نظر آرہا ہے ۔ سگل بناسی۔ سارا مٹنے والا۔ آگادھا۔ جسکا انداز تخمینہ زگ سکے ۔ گر ۔ پہاڑ ۔ یسدھا۔ زمین۔ جل پانی۔ پون۔ سوا۔ سادھ بچن ۔پاکدامن کا کلام۔ ٹلادھا۔ نہیں مٹ سکتے (1) اندے انڈے ۔ جیر جیر۔ انبھح ۔ زمین سے پیدا ہونیوالے ۔ سیت ۔ پسینے ۔ چار ۔ چاروں وید ۔ کھب ۔ چھ شاشتر۔ نہچلادھا۔ مستقل (2) راج ۔ حکومت۔ نام۔ لالچ۔ سانک۔ واصل (3) آپے ۔ آپ ۔اپ ہی ۔ آپے ۔ جیسا خدا ہے خود ہی ہے ۔ آپن کھیل دکھاوا۔ اپنا کرشمہ دکھاتا ہے ۔ بھانت ۔ کسی طریقے سے ۔ پربھ ناک گرمل لاوھا۔ نانک نے مرشد کے مال سے دریافت ہوا۔
ترجمہ:
خدا صدیوی ہے اسکے محبوب بھی مستقل زندگی والے ہیں کلام مرشد نے جوکامل مرشد نے بتائیا ہے اسے میں اپنی گھٹھڑی میں باندھا لیا ہے ۔ مراد ذہن نشین کر لیا پختہ طور پر ۔ رہاؤ۔ رات دن۔ تارے ۔ چاند ۔ سورج ۔ مٹ جائیں گے ۔ پہاڑ ۔ زمین پانی ہواختم ہوجائیگی مگر کلام پاکدامن خدا رسیدہ قائم دائم رہیگا (1) انڈے سے پیدا ہنیوالے جیر سے پیدا ہونے والے خودرو قمین سے پیدا ہونیوالے پسینے سے پیدا ہونے والے مٹ جائیں گے ۔ جو کچھ دکھائی دے رہا ہے ۔ زیرنظر ہے سارا مٹ جائیگا مگر کلام مرشد قائم دائم رہیںگے (3) خدا جو ہے از خود ہے یہ دنیاوی قائنات عالم اسکا ایک کرشمہ ہے اسکا وصل و ملاپ حاصل نہیں ہوسکتا کسی بھی طریقے سے نانک مرشد کے وسیلے اور ملاپ سے الہٰی ملاپ حاصل ہو سکتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
میرےَ منِ باسِبو گُر گوبِنّد ॥
جہاں سِمرنُ بھئِئو ہےَ ٹھاکُر تہاں نگر سُکھ آننّد ॥੧॥ رہاءُ ॥
جہاں بیِسرےَ ٹھاکُرُ پِیارو تہاں دوُکھ سبھ آپد ॥
جہ گُن گاءِ آننّد منّگل روُپ تہاں سدا سُکھ سنّپد ॥੧॥
جہا س٘رۄن ہرِ کتھا ن سُنیِئےَ تہ مہا بھئِیان اُدِیاند ॥
جہاں کیِرتنُ سادھسنّگتِ رسُ تہ سگھن باس پھلاںند ॥੨॥
بِنُ سِمرن کوٹِ برکھ جیِۄےَ سگلیِ ائُدھ ب٘رِتھاند ॥
ایک نِمکھ گوبِنّد بھجنُ کرِ تءُ سدا سدا جیِۄاند ॥੩॥
سرنِ سرنِ سرنِ پ٘ربھ پاۄءُ دیِجےَ سادھسنّگتِ کِرپاند ॥
نانک پوُرِ رہِئو ہےَ سرب مےَ سگل گُنھا بِدھِ جاںند ॥੪॥੭॥
لفظی معنی :
باسیو ۔ بستا ہے ۔ جہاں سمرن بھیؤ ہے ۔ جہاں یا دوریاض ہوتی ہے ۔ ٹھاکر ۔مالک۔ نگر۔ شیر۔ گاؤں۔ آنند ۔ خیر و عافئیت (1) رہاؤ۔ دکھ۔ عذاب ۔ آپد۔ مصیب۔ سکھ سنپد۔ آرام و آسائش و برتیر و بلندی ۔ (1) سرون۔ کالونں سے ۔ کھتا۔ واعط ۔ سبق ۔ نصیب ۔ کہانی ۔ بھئیان ۔ ڈراؤنا۔ اویاند۔ جنگل۔ سگھن باس پھلاند۔ بھاری خوشبوئیں اور پھل (2) کوٹ برکھ۔ کروڑوں برس۔ سگللی اؤوھ ۔ ساری عمر۔ برتھاند۔ بیکار ہے ۔ نمک ۔ آنکھ ۔ جھپکنے کے عرصے کے لئے ۔ گوبند بھجن۔ الہٰی حمد وثناہ ۔ سدا سدا۔ ہمیشہ ہمیشہ ۔ جیواند۔ روحانی واخلاقی زندگی جیتا ہے ۔ حیات جاویداں (3) کرپاند۔ کرم وعنائت سے ۔ سگل گنا۔ سارے اوصاف ۔ بدھ ۔ طریقہ جان۔ جانتا ہے ۔
ترجمہ:
میرے دل میں بستا ہے خدا جس گاؤں یا شہر میں خدا کی یاد و ریاض ہوتی ہے وہاں خیر و عافئیت رہتی ہے ۔ رہاؤ۔ جو بھلا دیتے ہیں خدا پیارے کو وہاں عذاب آتے ہیں۔ مصیبتیں رہتی ہیں۔ جہاں حمدو ثناہدعا و تعریف خدا کی ہوتی ہے ۔ وہاں گیت خوشی کے ہوتے ہیں نظمیں گائی جاتی ہیں ۔ ہمیشہ خیر و عافیت رہتی ہے برتری اور ترقی پائے ہیں (1) جا کانوں سے سنتے حمد خدا کی وہاں وہران و سنسان جنگل بنا رہتا ہے جہاں صفت صلاح خدا کی ہوتی ہے اور محبوب الہٰی جڑتے ہیں وہاں خوشبوؤں بھرا پھلو کا آنند مانا جاتا ہے (2) بغیر حمدخدا کے لاکھوں برس جیئے اگر ساری عمر بیکار گزرتی ہے ۔ تھورے سے عرصے کے لئے بھی جو یاد خدا کو کرتا ہے جاویداں اور آب حیات بھری زندگی گذارتا ہے (3) اے خدا تو مجھے دیجیئے سایہ اپنا اور کرم و عنائیت سے محبت و قربت پاکدامناں عنایت کر ۔ اے ناک۔ خدا جو سب میں بستا ہے سارے اوصاف پیدا کرنیکے طریقے جانتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اب موہِ رام بھروسءُ پاۓ ॥
جو جو سرنھِ پرِئو کرُنھانِدھِ تے تے بھۄہِ تراۓ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سُکھِ سوئِئو ارُ سہجِ سمائِئو سہسا گُرہِ گۄاۓ ॥
جو چاہت سوئیِ ہرِ کیِئو من باںچھت پھل پاۓ ॥੧॥
ہِردےَ جپءُ نیت٘ر دھِیانُ لاۄءُ س٘رۄنیِ کتھا سُناۓ ॥
چرنھیِ چلءُ مارگِ ٹھاکُر کےَ رسنا ہرِ گُنھ گاۓ ॥੨॥
دیکھِئو د٘رِسٹِ سرب منّگل روُپ اُلٹیِ سنّت کراۓ ॥
پائِئو لالُ امولُ نامُ ہرِ چھوڈِ ن کتہوُ جاۓ ॥੩॥
کۄن اُپما کئُن بڈائیِ کِیا گُن کہءُ ریِجھاۓ ॥
ہوت ک٘رِپال دیِن دئِیا پ٘ربھ جن نانک داس دساۓ ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
بھروسؤ۔ یقن۔ کرنا ندھ۔ رحمان الرحیم۔ بھویہہ ترائے ۔ وہ زندگی کے خوفناک سمندر کو عبور کر گئے ۔ رہاؤ۔ سکھ سوئییو۔ آرام سے سوؤ۔ سہج سمایئو۔ ذہنی سکون پاؤ۔ سہسا ۔ فکر مندی۔ گریہہ گوائے ۔ مرشد نے مٹائے ۔ چاہت خواہش۔ من بانچھت۔ دلی مرادیں۔ تمنائیں۔ پھل ۔ نتیجے (1) ہر دے ۔ دل میں۔ نیتر۔ آنکھوں میں۔ سرت ۔ ہوش۔ دھیان ۔ توجو۔ سرونی کتھا سنائے ۔ کانوں سے حمدوچناہ سغاہوں ۔ حرفی ۔ پاؤں سے ۔ مارگ راستہ۔ چلؤ ۔ طے کرتا ہوں۔ رسنا ۔ ہرگن گائے ۔ زبان سے صفت صلاح کرتا ہوں (2) دیکھؤ درشٹ ۔ جب سے نظر عنائیت و شفقت سے دیدار کیا ہے ۔ سرب منگل روپ ۔ خوشبو ں سے بھری شکل وصورت۔ الٹی سنت کرائے ۔ میری سچ سمجھ بدل دی ہے محبوب خدا نے ۔ لعل امول اتنا قیمتی لعل پائیا ہے قسمت مقرر یا تعین نہیں کی جاسکتی نام ۔ الہٰی نام جو ست ہے جو صدیوی ہے جو سچ ۔ حق وحقیقت ہے ۔ کتہو وکہیں (3) ۔ اُپما ۔ تعریف ۔ ستائیش ۔ وڈائی ۔ عظمت ۔ گن ۔ وصف۔ ریبھائے ۔ توجہ دلانے کے لئے ۔ کہؤ۔ کہا جائے ۔ ہوت کر پال۔ مہربان ہوتا ہے ۔ دین دئیا ۔ غریب پرور۔ جن نانک ۔ اے خادم نانک۔ داس وسائے ۔ غلاموں کا غلام۔
ترجمہ:
اب مجھے خدا پر اعتماد بھرؤسا اور یقین ہو گیا ہے جو اس رحمان الرحیم کے زیر سایہ وپناہ آئیا وہ اس زندگی کے خوفناک سمندر کو کامیابی سے پار ہو گیا۔ رہاؤ۔ سکھ کی نیند سوئیا روحانی و ذہنی سکون پائیا اور مرشد نے فکر مٹائے ۔ جو چاہتا تھا خدا نے وہی کیا اور دل کی خواہشات کے مطابق نتائج درآمد ہوئے (1) دل سے ریاض کی آنکھوں سے توجہ کی کانوں سے حمدوثناہ سنی ۔ پاؤں سے اس خدا کی راہوں پر چلتا ہوں اور زباں سے دعا و تعریف حمدو ثناہ کرتا ہوں۔ (2) جب سے نگاہ شفقت سے نظر عنائیت کی ہے خوشیوں کی خزانے خدا نے میرا نظریہ بدل دیا ہے سوچ سمجھ اور خیالات بدل دیئے ہیں اب مجھے ایسا قیمتی لعل جسکی قیمت مقرر نہیں ہو سکتی الہٰی نام جو صدیوی ہے سچ ہے حقیقت ہے اور جاویداں ہے ۔ آب حیات ہے اسے اب چھوڑ کر کہیں جاتا ۔ (3)کونسی تعریف کونسی عطمت کونسا وصف کہہ اسے خوش کرؤ۔ اے خدمتگار نانک۔ غریب نواز جس پر مہربان ہوتا ہے اسے اپنے غلاموں کا گلام بنا دیتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اوُرءِ سُکھ کا سِءُ برنِ سُناۄت ॥
اند بِنود پیکھِ پ٘ربھ درسن منِ منّگل گُن گاۄت ॥੧॥ رہاءُ ॥
بِسم بھئیِ پیکھِ بِسمادیِ پوُرِ رہے کِرپاۄت ॥
پیِئو انّم٘رِت نامُ امولک جِءُ چاکھِ گوُنّگا مُسکاۄت ॥੧॥
جیَسے پۄنُ بنّدھ کرِ راکھِئو بوُجھ ن آۄت جاۄت ॥
جا کءُ رِدےَ پ٘رگاسُ بھئِئو ہرِ اُیا کیِ کہیِ ن جاءِ کہاۄت ॥੨॥
آن اُپاۄ جیتے کِچھُ کہیِئہِ تیتے سیِکھے پاۄت ॥
اچِنّت لالُ گ٘رِہ بھیِترِ پ٘رگٹِئو اگم جیَسے پرکھاۄت ॥੩॥
نِرگُنھ نِرنّکار ابِناسیِ اتُلو تُلِئو ن جاۄت ॥
کہُ نانک اجرُ جِنِ جرِیا تِسُ ہیِ کءُ بنِ آۄت ॥੪॥੯॥
لفظی معنی:
اوئے سکھ۔ وہ سکھ۔ کاسیؤ۔ کس سے ۔ برن۔ بیان کرکے ۔ سناوت ۔ سنائیں۔ انند ۔ ذہنی سکون ۔ بنود ۔ تماشے ۔ کرشمے ۔ پیکھ۔ دیکھ کر ۔ پربھ درسن۔ دیدار ۔ خدا ۔ منگل ۔ خوشی ۔ رہاؤ۔ بسم ۔ حیران ۔ بسمادی ۔ حیرانگی پیدا کرنےوالا۔ کرپاوت۔ مہربان۔ جیؤ چاکھ گونگا مساکوٹ ۔ لطف اٹھا کر گونگا مسکراتا ہے (1) جیسے پون بندھ کر راکھیؤ۔ جیسے جسم میں ہوا بند ہے ۔ بوجھ نہ آوت ۔ جاوت ۔ آنے جانے کی سمجھ نہیں آتی۔ ردلے ۔پرگاس ھیؤ ہر۔ جسکے دل میں خدا پر نور ہوا۔ کہی نہ جائے گہاوت ۔ گہانی بیان نہیں ہو سکتی (2) ۔ اُپاؤ۔ کوشش ۔ سیکھے ۔ سکھیا۔ سبق ۔ تعلیم۔ اچنت ۔ اچانک۔ قدرتی طور پر ۔ گریہہ بھیتر ۔ دل میں۔ پر گیؤ ۔ طہور پذیر ہوا۔ اگم پرکھاوت۔ جیسے انسانی عقل و ہوش سے بعید کی شناخت یا پہچان ہو جائے (3) نرگن ۔ دنیاوی دولت کے تینوں اوصاف سے بیلاگ ۔ پاک ۔ نرنکار۔ جسکا۔ آکار۔ جسم یا حجم نہیں۔ ابناسی ۔ لافناہ۔ اتلو۔ جس کا ورز نہ ہو سکے ۔ اجر ۔ برھاپا۔ جریا۔ برداشت کیا۔ بن آوت ۔ بنا ہے ۔ جانتا ہے ۔
ترجمہ:
دیدار خدا اور حمد وثناہ جو خوشی کی لہریں اُٹھتی ہیں۔ جو روحانی سکون کے کرشموں کا ذکر کسی سے بیان نہیں ہو سکتا۔ رہاؤ۔ اس حیران کرنیوالی شکل و صورت والے مہربانیوں کے خزانے کے دیدار سے حیران ہو گئے ۔ جب سے اب حیات نام ست سچ حق و حقیقت ۔ نوش کیا ہے مراد ذہن نشین کیا ہے جو سبھ میں بستا ہے ۔ جس طرح سے گونکا کسی پر لطف نعمت چھکتا ہےمگر صرف مسکراتا اسکا لطف بیان نہیں کر سکتا مراد میری یہی حالت ہے (1) جیسے سانس روکنے پر انکے آنے جانے کی سمجھ نہیں آتی جو جسم میں باندھے ہوئے ہیں۔ اس طرح جنکے دل میں روشنی ہے احساس نہیں سمجھ خدا بستا ہے سیکھنے سے ہی باہر ہے (2) اور جتنے طریقے بتائے جاتے ہیں سیکھنے سے ہی سیکھے جا سکتے ہیں۔ مگر فکر مٹانیوالا خدا جس کے دل میں ظہور پذیر ہو جاتا ہے اس کی شناخت پہچان انسانی عقل و ہوش سے بعید ہے (3) ۔ خدا دنیاوی دولت کے تینوں اوصاف حکمرانی لالچ طاقت سے بعید ہے ۔ جسکا کوئی جسمانی وجود نہیں جو لافناہ ہے اور تول اور اعداد و شمار تخہنے اور اندازے سے باہر ہے ۔ اے نانک۔ اس صدیوی نوتن بڑھاپے سے باہر رہنے والا جس نے اپنے دل میں بسالیا اسکی روحانی حالت وہ خود ہی جانتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
بِکھئیِ دِنُ ریَنِ اِۄ ہیِ گُدارےَ ॥
گوبِنّدُ ن بھجےَ اہنّبُدھِ ماتا جنمُ جوُئےَ جِءُ ہارےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
نامُ امولا پ٘ریِتِ ن تِس سِءُ پر نِنّدا ہِتکارےَ ॥
چھاپرُ باںدھِ سۄارےَ ت٘رِنھ کو دُیارےَ پاۄکُ جارےَ ॥੧॥
کالر پوٹ اُٹھاۄےَ موُنّڈہِ انّم٘رِتُ من تے ڈارےَ ॥
اوڈھےَ بست٘ر کاجر مہِ پرِیا بہُرِ بہُرِ پھِرِ جھارےَ ॥੨॥
کاٹےَ پیڈُ ڈال پرِ ٹھاڈھوَ کھاءِ کھاءِ مُسکارےَ ॥
گِرِئو جاءِ رساتلِ پرِئو چھِٹیِ چھِٹیِ سِر بھارےَ ॥੩॥
نِرۄیَرےَ سنّگِ ۄیَرُ رچاۓ پہُچِ ن سکےَ گۄارےَ ॥
کہُ نانک سنّتن کا راکھا پارب٘رہمُ نِرنّکارےَ ॥੪॥੧੦॥
لفظی معنی:
وکھئی ۔ شہوت کا دلدادہ ۔ او۔ ایسے ۔ گددارے ۔ گذارتا ہے ۔ گوبند نہ بھجے ۔ خدا کو یاد نہیں کرتا۔ اہنبذھ ۔ غرور ۔تکبر ۔ ماتا۔ محو۔ مست۔ جنم ۔ زندگی۔ جوتے ۔ جوہارے ۔ جو آکھیلنے والے ہار دیتے ہیں۔ رہاؤ ۔ نام امولا ۔ نام جو قیمتا حاصل نہیں ہوتا۔ پریت۔ پیار۔ پرنندا۔ دوسروں کی بد گوئی ۔ بتکارے ۔ محبت۔ چھاپر۔ جھونپڑی ۔ دوآرے ۔ دروازے پر۔ پاوک جارے ۔ آگ جلاتا ہے (1) کالر پوٹ۔ کللر کی گھٹڑی ۔ اُٹھاوے مونڈیہہ۔ سر پر اُٹھاتا ہے ۔ انمرت من تے ڈارے ۔ روحانی و اخلاقی زندگی بنانے والا آب حیات پھینکتا ہے ۔ اوڑھے بستر ، کپڑتے پہنتا ہے ۔ کاجر میہہ پریا۔ کالخ میں پڑکر۔ بہور بہور۔ بار بار۔ جارے ۔ جھاڑتا ہے (2) ۔ پیڈ ۔ شجر۔ درخت۔ ڈال۔ شاخ۔ ٹہنی ۔ ٹھاڈو۔ گھڑا ۔ مسکارے ۔ مسکراتا ہے ۔ گریؤ۔ گرتا ہے ۔ رساتل ۔ دوزخ۔ چھٹی چھٹی ۔ ٹکڑے ٹکڑے ۔ پر یؤ سر بھارے ۔ سر کے بل گرتا ہے (3) نہ ویرے جس سے دشمنی نہیں۔ ویر ۔ دشمنی ۔ سنگ۔ ساتھ ۔ رچائے ۔ کرتا ہے ۔ سنت کاراکھا۔ محوبابن خدا کا محافظ ۔ پار برہم۔ نرنکارے ۔ خدا ہے ۔
ترجمہ:
شہوت پرست کی زندگی بدیوں اور برائیوں میں ہی گذرتی ہے ۔ وہ غرور اور تکبر میں محو اپنی زندگی بیکار جوئے میں جوآری کی مانند کھودیتا ہے ۔ رہاؤ۔ گھاس کے تنکوں سے جھونپڑی بناکر اسکے دروازے پر آگ جلاتا ہے (1) کللر کی گٹھڑی باندھ کر سر پر اُٹھاتا آب حیات جس سے زندگی روحانی و اخلاقی طور پر سنوارتی ہے پھینکتا ہے ۔ کپڑے پنتا ہے ۔ کالخ میں پڑتا ہے تب اسے بار بار جھاڑتا ہے (2) پیڑ کاٹتا اسکے شاخ پرکھڑا ہوکر کھاتا ہے اور مسکراتا ہے ۔ گر کہ دوزخ یاپاتال میں گرتا ہے سر کے بل گر کر ٹکرے ٹکرے ہو جاتا ہے (3) جس سے کوئی دشمنی نہیں دشمنی کرتا ہے ۔ جاہل کی اس تک رسائی نہیں اے نانک بتادے کہ خدا کے محبوبوں کا محافظ خود خدا ہوتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اۄرِ سبھِ بھوُلے بھ٘رمت ن جانِیا ॥
ایکُ سُدھاکھرُ جا کےَ ہِردےَ ۄسِیا تِنِ بیدہِ تتُ پچھانِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
پرۄِرتِ مارگُ جیتا کِچھُ ہوئیِئےَ تیتا لوگ پچارا ॥
جءُ لءُ رِدےَ نہیِ پرگاسا تءُ لءُ انّدھ انّدھارا ॥੧॥
جیَسے دھرتیِ سادھےَ بہُ بِدھِ بِنُ بیِجےَ نہیِ جاںمےَ ॥
رام نام بِنُ مُکتِ ن ہوئیِ ہےَ تُٹےَ ناہیِ ابھِمانےَ ॥੨॥
نیِرُ بِلوۄےَ اتِ س٘رمُ پاۄےَ نیَنوُ کیَسے ریِسےَ ॥
بِنُ گُر بھیٹے مُکتِ ن کاہوُ مِلت نہیِ جگدیِسےَ ॥੩॥
کھوجت کھوجت اِہےَ بیِچارِئو سرب سُکھا ہرِ ناما ॥
کہُ نانک تِسُ بھئِئو پراپتِ جا کےَ لیکھُ متھاما ॥੪॥੧੧॥
لفظی معنی:
اور ۔ دیگر۔ دوسرے ۔ بھولے ۔ گمراہ۔ بھرمت۔ بھٹکتے ۔ نا جانیا۔ سمجھ نہیں ائی۔ سدھ کھر ۔ صحیح لفظ ۔ ہر وے ۔ دل میں۔ تن۔ اس نے ۔ ویدیہہ تت پچھانیا۔ ویدوں کی اصلیت کو سمجھا۔ رہاؤ۔ پرورت مارگ۔ دنیاوی جمیلوں میں مصروف رہنے کا راستہ۔ جیتا ۔ جتنا۔ تیتا۔ اتنا۔ پچارا۔ لوگوں کو لبھانیوالا۔ ردے ۔ دل میں۔ پرگاسا۔ روشنی۔ تؤ لؤ۔ تب تک۔ ۔ اندھ اندھارا۔ جہالت۔ اندھیرا غبار۔(1) دھرتی ۔ زمین ۔ سادھے بہو بدھ۔ بہت سے طریقوں سے تیار کرے ۔ بن بیے ۔ بغیر پوئے ۔ نہیں جامے ۔ نہیں اُگتی ۔ مکت۔ نجات۔ ابیمانے ۔ غرور و تکبر (2) نیربلووے ۔ پانی بلوتا ہے ۔ سرم پاوے ۔ محنت کرتا ہے ۔ نینو ۔ مکھن۔ ریسے ۔ نکلتا ہے ۔ کاہو۔ کبھی ۔ جگدیسے ۔ مالک ۔ عالم۔ (3) کھوجت۔ کھوجت ۔ ڈہونڈتے ڈہونڈتے ۔ تلاش کرتے کرتے ۔ بیچاریؤ۔ سمجھ آئی ۔ سرب سکھا ہرناما۔ سارے سکھ الہٰی نام۔ ست سچ حق اور حقیقت میں مضمر ہیں۔ تس۔ اسے ۔ پراپت۔ حاصل ہوتے ہیں۔ جاکے لیکھ مقاما۔ جسکی پیشانی پر تحریر ہے ۔
ترجمہ:
دوسرے تمام بھٹکتے ہیں ایک صبح لفظ جسکے دل میں بس گیا اس نے ویدوں اور دوسری مذہبی کتابوں کی حقیقت کو سمجھ لیا۔ رہاؤ۔ دنیاوی کاموں میں مصروفیت کا راستہ لوگوں میں اپنی عزت بر قرار رکھنے کا طریقہ ہے ۔ جب تک ول علم و دانش سے روشن نہیں ہوتا تب تک ذہن میں اندھیرا غبار ہے جہالت اور لاعلمی کا (1) جیسے زمین بونے کے لئے اس ہر طرح سے تیار تو کرلی مگر بوئے بغیر اُگتی نہیں۔ اس طرح سے الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت ذہن نشین کرنے کے بغیر بدیوں برائیوں گناہوں سے نجات حاصل نہ ہوگی اسے اپنائے اور عمل کرنے کے بگیر اور دل سے غرور اور گھمنڈ نہیں جاتا۔(2) جسیے انسان پانی پلوتا ہے سخت محنت کرتا ہے مگر اس سے مکھن کیسے نکلے ۔ بغیر مرشد کے برایوں ۔ بدیوں اور گناہوں سے نجات حاصل نہیں ہوتی نہ الہٰی ملاپ حاصل ہو سکتا ہے (3) کھوجتے کھوجتے یہ سمجھ آئیا ہے کہ سارے ارام آسائش الہٰی نام ۔ سچ حق وحقیقت اور ست اپنانے اور عمل میں ہیں مگر اے نانک۔ یہ راسے نصیب ہوتے ہیں جسکی پیشانی پر یا مقدر میں تحریر ہوتے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
اندِنُ رام کے گُنھ کہیِئےَ ॥
سگل پدارتھ سرب سوُکھ سِدھِ من باںچھت پھل لہیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
آۄہُ سنّت پ٘ران سُکھداتے سِمرہ پ٘ربھُ ابِناسیِ ॥
اناتھہ ناتھُ دیِن دُکھ بھنّجن پوُرِ رہِئو گھٹ ۄاسیِ ॥੧॥
گاۄت سُنت سُناۄت سردھا ہرِ رسُ پیِ ۄڈبھاگے ॥
کلِ کلیس مِٹے سبھِ تن تے رام نام لِۄ جاگے ॥੨॥
کامُ ک٘رودھُ جھوُٹھُ تجِ نِنّدا ہرِ سِمرنِ بنّدھن توُٹے ॥
موہ مگن اہنّ انّدھ ممتا گُر کِرپا تے چھوُٹے ॥੩॥
توُ سمرتھُ پارب٘رہم سُیامیِ کرِ کِرپا جنُ تیرا ॥
پوُرِ رہِئو سرب مہِ ٹھاکُرُ نانک سو پ٘ربھُ نیرا ॥੪॥੧੨॥
لفظی معنی:
اندن۔ ہر روز۔ پدارتھ۔ نعمتیں۔ سدھ ۔ معجزے ۔ من بانچھت پھل۔ دلی مرادیں کا میابیاں ۔ رہوا۔ پرا ن سکھداتے ۔ زندگی کو سکھ ۔ آرام و آسائش پہنچانے والے ۔ سمرہو پربھ بناسی ۔ لافناہ خدا کو یاد کرؤ۔ ناتھیہہ ناتھ۔ بے مالکوں کا مالک۔ دکھ بھنجن۔ عذاب مٹانے والا۔ پوررہیؤ۔ بستا ہے ۔ گھٹ داسی۔ سارے دلوں میں بستا ہے ۔ (1) گاوت۔ گاتے ہوئے ۔ سردھا۔ یقین وایمان ۔ ہررس بی ۔ الہٰی لطف ۔ وڈبھاگے ۔ بلند قسمت۔ کل کلیس۔ جھگڑے ۔ رام نام تو لا گے ۔ الہٰی سچ حقیقت سے پیار کرنیپر جاگے ۔ بیدار (2) کام کرودھ ۔ جھوٹھ تج نندا۔ شہوت ۔ غسہ ۔ کفر ۔ بدگوئی چھوڑ کر۔ ہرسمرن۔ الہٰی یاد وریاض سے ۔ بندھن ۔ غلامی ۔ توٹے ۔ مٹی ہے ۔ موہ مگن۔ محبت کی مستی ۔ جوش۔ اہا اندھ۔ ممتا۔ ۔خودی میں مخمور۔ ممتا۔ خویشتا۔ اپناپن۔ اینت (3) سمرتھ۔ باتوفیق۔ کرپا۔ مہربانی۔ نیرا۔ نزدیک ۔
ترجمہ:
آؤ ہر روز الہٰی ھمد و ثناہ کریں۔ سری نعمتیں اور ہر طرح کی آرام و آسائش معجزے اپنے دل کی خواہش کی مطابق حاصل کریں۔ رہاؤ۔ اے محبوبان خدا آؤ زندگی کو آرام و آسائش دینے والے لافناہ خدا کو یاد کریں۔ بے مالکوں کا مالک۔ غریب نواز عآب مٹانے والا ہر دل میں بستا ہے (1) یقین و ایمان سے حمد وثناہ کرتے اور سناتے بلند قسمت سے الہٰی لطف لو جس سے لڑائی جھگڑے ختم ہو جاتے ہیں۔ الہٰی نام سچ وحقیقت سے پیار کرتے ہیں اور جو بدیوں برائیوں سے بیدار رہتے ہیں (2) الہٰی یاد و ریاض سے شہوت غصہ کفر و بدگوئی چھوڑنے پر ان کی غلامی سے آزادی حاصل ہوتی ہے ۔ محبت میں مشغول خودی اور خوئشتا میں گرفتار مرشد کی مہربانی سے آزادی حاصل ہوتی ہے (3) اے خدا تو توفیق رکھتا ہے ۔ مہربانی فرما میں تیرا خدمتگار ہوں تو سب میں بستا ہے اے نانک۔ وہ خدا ساتھ ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
بلِہاریِ گُردیۄ چرن ॥
جا کےَ سنّگِ پارب٘رہمُ دھِیائیِئےَ اُپدیسُ ہماریِ گتِ کرن ॥੧॥ رہاءُ ॥
دوُکھ روگ بھےَ سگل بِناسے جو آۄےَ ہرِ سنّت سرن ॥
آپِ جپےَ اۄرہ نامُ جپاۄےَ ۄڈ سمرتھ تارن ترن ॥੧॥
جا کو منّت٘رُ اُتارےَ سہسا اوُنھے کءُ سُبھر بھرن ॥
ہرِ داسن کیِ آگِیا مانت تے ناہیِ پھُنِ گربھ پرن ॥੨॥
بھگتن کیِ ٹہل کماۄت گاۄت دُکھ کاٹے تا کے جنم مرن ॥
جا کءُ بھئِئو ک٘رِپالُ بیِٹھُلا تِنِ ہرِ ہرِ اجر جرن ॥੩॥
ہرِ رسہِ اگھانے سہجِ سمانے مُکھ تے ناہیِ جات برن ॥
گُر پ٘رسادِ نانک سنّتوکھے نامُ پ٘ربھوُ جپِ جپِ اُدھرن ॥੪॥੧੩॥
لفطی معنی:
سنگ ۔ ساتھ ۔ بلہاری ۔ قربان ۔ صدقے ۔ دھایئے ۔ دھیان لگائیں۔ گت ۔ بلند روحانی حالت۔ رہاح۔ دوکھ روگ ۔ بیماری اور عذاب ۔ سگل بناسے ۔ سارے مٹائے ۔ اوریہہ ۔ دوسروں کو ۔ بھے ۔ خوف۔ سنت سرن۔ زیر سایہ ۔ محبوب خدا۔ وڈسمرتھ ۔ بھاری توفیق والا۔ تارن ترن ۔ کامیاب بنانے والا (1) منتر ۔ واعظ ۔نصیب ۔ سبق۔ سہسا ۔ فکر ۔ اونے ۔ کالی ۔ کم فہم۔ سبھر بھرن۔ مکمل بھرنا۔ فن ۔ دوبارہ۔ گربھ۔ غرور (2) ٹہل ۔ خدمت ۔ کماوت۔ کرنیسے ۔ گاوت ۔ تعریف و دعا سے ۔ جنم مرن۔ تناسخ ۔ بیٹھلا ۔ خدا ۔ اجر ۔ برھاپے ریت ۔ نوجوان۔ نوتن۔ جرن۔ دل میں۔ بسالیا۔ (3) سنتو کھے ۔ صابر ہوئے ۔ ہر رسیہہ اگھانے ۔ الہٰی لطف سے پر تسکین ہوئے ۔ سہج سمانے ۔ روحانی سکون پائیا۔ مکھ۔ زبان یا منہ جات برن۔ بیان کیے جاسکتے۔ گرپرساد۔ رحمت مرشد سے ۔ نام پربھ۔ الہٰی نام ست۔ ادھرن۔ کامیاب ہوئے ۔
ترجمہ:
قربان ہوں پائے مرشد پر جسکے ساتھ سے اور سبق و واعظ سے اور دھیان دینے سے روحانی و اخلاقی حالت بلند اور اچھی ہو جاتی ہے (1) رہاؤ۔ جو محبوب الہٰی کے زیر سایہ آتا ہے اسکی تمام بیماریاں اور خوف دور ہو جاتے ہیں۔ وہ بھاری توفیق رکھتا ہے ۔ خود الہٰی یاد و ریاض کرتا ہے اوروں سے کرواتا ہے اور کامیاب بنانے کی توفیق رکھتا ہے (1) جسکے سبق واعظ سے خوف فکر مٹ جاتا ہے کمی بیشی میں بدل جاتی ہے جو الہٰی خدمتگاروں کی رضا میں چلتے ہیں۔ انہیں تناسخ میں نہیں پڑنا پڑتا (2) محبوبان و عاشقان خدا کی خدمت کرنے سے انکے پیدائش سے لیکر موت تک کے تمام عذاب مٹ جاتے ہیں۔ جب خدا مہربان ہوتا ہے توخدا جو ہر وقت جوانہے اسکے دل میں بس جاتا ہے (3) ۔ جو انسان الہٰی لطف سے سیر ہو جاتا ہے وہ روحانی سکون سے لبریز ہوجاتا ہے زبان اسکی حالت بیان کرنے سے قاصر ہے ۔ اے نانک۔ رحمت مرشد سے وہ صابر ہو جاتا ہے الہٰی نام ست سچ وحقیقت کی یاد وریاض سے زندگی کے اس دنیاوی سمندر کو کامیابی سے عبور کر لیتے ہیں۔ مراد زندگی کا نسب العین پا لیتے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
گائِئو ریِ مےَ گُنھ نِدھِ منّگل گائِئو ॥
بھلے سنّجوگ بھلے دِن ائُسر جءُ گوپالُ ریِجھائِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّتہ چرن مورلو ماتھا ॥
ہمرے مستکِ سنّت دھرے ہاتھا ॥੧॥
سادھہ منّت٘رُ مورلو منوُیا ॥
تا تے گتُ ہوۓ ت٘رےَ گُنیِیا ॥੨॥
بھگتہ درسُ دیکھِ نیَن رنّگا ॥
لوبھ موہ توُٹے بھ٘رم سنّگا ॥੩॥
کہُ نانک سُکھ سہج اننّدا ॥
کھول٘ہ٘ہِ بھیِتِ مِلے پرماننّدا ॥੪॥੧੪॥
لفظی معنی:
گن ندھ۔ اوصاف کے خزانے ۔ سنگ۔ خوشی۔ بھ سنجوگ۔ اچھا موقعہ ۔ بھلے دن۔ اچھے دن۔ اؤسر۔ وقت۔ ریجا یؤ۔ خوش کیا۔ رہاؤ۔ مورلو۔ میرا۔ ماتھا۔ پیشانی۔ مستک ۔پیشانی ۔ ہاتھا۔ ہاتھ ۔ (1) سادھیہہ منتر۔ خدا رسیدہ پاکدامن کی نصیحت ۔ تانے گت ہوئے تریگنیا۔ دنیاوی تینوں اؤصاف دور ہوئے ۔ (2) بھگتہہ درس۔ بھگتون کے ایدار ۔ نین رنگا۔ آنکھوں میں پیار ہوا۔ لوبھ ۔لالچ۔ موہ ۔ دنیاوی عشق ۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ سنگا۔ ساتھ (3) سہج انند۔ روحانی سکون میں خوشی ۔ پھیت دیوار۔
ترجمہ:
اؤصاف کے خزانے خدا کی خوشی کے گیت گائیں۔ اچھے دن ہیں سنہری موقعہ ہے اچھا وقت ہے خدا کی خوشنودی حاصل کرنیکا۔ رہاؤ۔ محبوب خدا کے پاؤں پر میری پیشانی ہے اور سنتون نے اپنے ہاتھ میری پیشانی پر رکھے ہیں۔ (1) مرشد کی نصیحت اور سبق میرے دل میں بس گیا ہے ۔ جس کی برکت سے دنیاوی تینوں اوصاف کے تاثرات دور ہو گئے ہیں۔ (2) محبوبان عاشقان الہٰی کے دیدار سے آنکھیں پیار سے مخمور ہو گئی ہیں۔ لالچ ۔ دنیاوی عشق اور بھٹکن کا ساتھ دور ہو گیا ہے ۔ (3) اے نانک بتادے کہ روحانی سکون اور خوشیاں ہوگئیں ہیں اوردیواریں پھاند کر الہٰی وصل و ملاپ اس سبھ سے بلند سکون کے مالک ہو گیا ہے ۔
سارگ مہلا ੫ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کیَسے کہءُ موہِ جیِء بیدنائیِ ॥
درسن پِیاس پ٘رِء پ٘ریِتِ منوہر منُ ن رہےَ بہُ بِدھِ اُمکائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
چِتۄنِ چِتۄءُ پ٘رِء پ٘ریِتِ بیَراگیِ کدِ پاۄءُ ہرِ درسائیِ ॥
جتن کرءُ اِہُ منُ نہیِ دھیِرےَ کوئوُ ہےَ رے سنّتُ مِلائیِ ॥੧॥
جپ تپ سنّجم پُنّن سبھِ ہومءُ تِسُ ارپءُ سبھِ سُکھ جاںئیِ ॥
ایک نِمکھ پ٘رِء درسُ دِکھاۄےَ تِسُ سنّتن کےَ بلِ جاںئیِ ॥੨॥
کرءُ نِہورا بہُتُ بینتیِ سیۄءُ دِنُ ریَنائیِ ॥
مانُ ابھِمانُ ہءُ سگل تِیاگءُ جو پ٘رِء بات سُنائیِ ॥੩॥
دیکھِ چرِت٘ر بھئیِ ہءُ بِسمنِ گُرِ ستِگُرِ پُرکھِ مِلائیِ ॥
پ٘ربھ رنّگ دئِیال موہِ گ٘رِہ مہِ پائِیا جن نانک تپتِ بُجھائیِ ॥੪॥੧॥੧੫॥
لفظی معنی:
جیہہ بیدنائی۔ درد دل ۔ درسن پیاس پریہ ۔ پیارے کے دیدار کی ترشنا باخواہش ۔ منوہر۔ دلربا۔ امکائی۔ امتنگ ۔ میں آتا ہے ۔ رہاؤ۔ جتون ۔ جتوؤ۔ دل میں سوچاہوں۔ پر یہ پرایت ۔ پیارے کے پیارمیں ۔ بیراگی ۔ طارق ہوکر۔ درسائی ۔ دیدار۔ جتن ۔ کوشش۔ دھیرے ۔ دھیرج۔ وشواش ۔ عمل۔ (1) سنجم۔ پرہیز گاری ۔ پن۔ ثواب۔ ہومیو۔ بھینٹ ارپو۔ بھینٹ ۔ نمک۔ آنکھ ۔ جھپکنے کے عرصے کے لئے (2) جہورا۔ ترے ۔ منتین ۔سنتی ۔ عرض گذارش ۔ سیو ۔ خدمت ۔ رہنائی ۔ رات۔ مان ۔ وقار۔ عزت۔ اھیمان۔ غرور تیاگو۔ چھؤرا (3) چرتر۔ چلن۔ تماشہ کرشمہ۔ یسمن ۔ حیران۔ پربھ رنگ ۔ الہٰی پیار۔ گریہہ ۔ گھر۔ تپت ۔ نبش۔
ترجمہ:
کس طرح سے در و دل بیان کرؤ ۔ میرے دل مین پیارے کے دیدار کی پیاس ہے میرے دل میں اس دلربا کے دیدار کی امنگیں پیدا ہوتی ہے اور بہت طرح کی پیار کی لہریں اُٹھتی ہیں۔ رہاؤ۔ پیار ے کے پیار میں طارق ہو گیا ہوں اور ہر وقت یہی سوچ رہتی ہے کہ کب دیدار ہوگا۔ کوشش تو بہت کرتاہوں مگر اس دل کو یقین نہیں آتا کوئی ایسا محبوب خدا میرا ملاپ کرادے (1) عبادت و ریاضت و پرہیز گاری و ثواب اور تمام آرام و آسائش کے وسیلےاسے بھینٹ کردوں اور قربان جاؤں اس محبوب خدا پر جو مجھے آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے دیدار کرادے (2) میں بہت سی منت سماجت عرض و گذارش اور خدمت کرؤں روز و شب اور وقار اور غرور چھوڑدوں جو مجھے میرے پیارے کی باتیں سنائے (3) میں خدا کے کرشمے دیکھ کر ششدر رہ گیا ہوں۔ مرشد اور سچے مرشد نے خدا سے میرا ملاپ کرادیا ۔ رحمان الرحیم خدا میں نے اپنے دل میں ہی پالیا ہے ۔ اے نانک میری تپش مٹ گئی ہے ۔ ٓ
سارگ مہلا ੫॥
رے موُڑ٘ہ٘ہے توُ کِءُ سِمرت اب ناہیِ ॥
نرک گھور مہِ اُردھ تپُ کرتا نِمکھ نِمکھ گُنھ گاںہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
انِک جنم بھ٘رمتوَ ہیِ آئِئو مانس جنمُ دُلبھاہیِ ॥
گربھ جونِ چھوڈِ جءُ نِکسِئو تءُ لاگو ان ٹھاںہیِ ॥੧॥
کرہِ بُرائیِ ٹھگائیِ دِنُ ریَنِ نِہپھل کرم کماہیِ ॥
کنھُ ناہیِ تُہ گاہنھ لاگے دھاءِ دھاءِ دُکھ پاںہیِ ॥੨॥
مِتھِیا سنّگِ کوُڑِ لپٹائِئو اُرجھِ پرِئو کُسماںہیِ ॥
دھرم راءِ جب پکرسِ بۄرے تءُ کال مُکھا اُٹھِ جاہیِ ॥੩॥
سو مِلِیا جو پ٘ربھوُ مِلائِیا جِسُ مستکِ لیکھُ لِکھاںہیِ ॥
کہُ نانک تِن٘ہ٘ہ جن بلِہاریِ جو الِپ رہے من ماںہیِ ॥੪॥੨॥੧੬॥
لفظی معنی:
موڑھے ۔ بیوقو ف ۔ سمرت۔ یاد۔ نرک گھور۔ خوفناک دوزخ ۔ ارد۔ اُلٹا۔ تپ ۔ تپسیا۔ ریاضت۔ نمکھ نمکھ۔ تھوڑی تھوڑی دیر۔ گن گاہی ۔ حمد وثناہ کرتا تھا ۔ رہاؤ۔ بھرمتے ۔بھکتے ۔ مانس جم۔ انسانی زندگی ۔ دلبھا ہی ۔ دستیاب ہوئی۔ گربھ جون۔ پیٹ سے ۔ نکسیؤ۔ نکالیا ۔ ان ٹھانہی ۔ دوسنے ۔ ٹھکانے (1) ٹھگائی ۔ دہوکا فریب ۔ نہفل۔ بیفائدہ ۔ کرم کماہی ۔ اعمال کیے ۔ کن ۔ دانے ۔ اناج ۔ توہ ۔ پرالی ۔ ادھائے ۔ دھائے ۔ دوڑ دوڑ کر ۔ دکھ پانہی ۔عذاب پائیگا (2) متھیا۔ مٹ جانے والا جھوٹ ۔ کوڑ ۔ کفر۔ جھوٹ۔ پٹیا یو۔ ملوث۔ کسماہی ۔ پھولوں میں۔ بورے ۔ دیوانے ۔ کال مکھا ۔ موت کے منہہ میں (3) مستک ۔ پیشانی ۔ مقدر۔ تقدیر۔ لکھانہی ۔ تحریر تھا۔ الپ۔ بیلاگ۔
ترجمہ:
اے بیوقوف انسان خدا کوکہوں یا د نہیں کرتا جب خوفناک دوزخ میں ماں کی پیٹ میں اُلٹا لٹکتا تھا تو ہر پل نر گھڑی یاد وریاض کرتا تھا ۔ رہاؤ۔ بہت سی زندگیاں بھٹکن میں گذریں۔ سب کہیں نایاب انسانی زندگی نصیب ہوئی ہے ۔ جب سے ماں کے پیٹ سے باہر دنیا میں ائیا ہے ۔ تب سے اور ہی ٹھکانہ بنالیا۔ (1) براتیاں دہوکے فریب کرتا ہے دن رات فضول کاموں میں مشغول ہے ۔ بغیر دانے یا پھل کے پرالی کوٹ رہا ہے ۔ اس دوڑ و ہوپ سے عذاب پائے گا(2) مٹ جانے والے جھوٹ و کفر میں ملوچ ہے ۔ کسنبھے کے پھولوں سے پیار کرتا ہے ۔ الہٰی منصف نے اے بیوقوف تجھے پکڑا تو چہرے پر سیاہی لیکر جائیگا (3) ۔ ملاپ اسے ہوتا ہے جسے خدا ملاتا ہے جس کے پیشانی پر تحری ہوتا ہے اے نانک بتا دے ۔ کہ قربان ہوں ان پر جو بیلاگ رہتے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
کِءُ جیِۄنُ پ٘ریِتم بِنُ مائیِ ॥
جا کے بِچھُرت ہوت مِرتکا گ٘رِہ مہِ رہنُ ن پائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیِء ہیِء پ٘ران کو داتا جا کےَ سنّگِ سُہائیِ ॥
کرہُ ک٘رِپا سنّتہُ موہِ اپُنیِ پ٘ربھ منّگل گُنھ گائیِ ॥੧॥
چرن سنّتن کے ماتھے میرے اوُپرِ نیَنہُ دھوُرِ باںچھائیِ॥
جِہ پ٘رسادِ مِلیِئےَ پ٘ربھ نانک بلِ بلِ تا کےَ ہءُ جائیِ ॥੨॥੩॥੧੭॥
لفظعی معنی:
پریتم۔ پیارے ۔ پچھرے ۔ پچھڑنے ۔ جدائی سے ۔ مرتکا۔ مردہ ۔ گریہہ ۔ گھر۔ رہاؤ۔ جیئہ بیئہ ۔ پران کوداتا۔ زندگی قلب ۔ بادل اور انسان بخشنے والا۔ سہائی۔ خوبصورت پربھ ۔ منگل گن گائی ۔ الہٰی حمدو ثناہ کروں (1) چرن سنتن کے سنتوں کے پاؤن ۔ ماتھے میرے اوپر ۔ میری پیشانی پر ۔ نینہو ذ ہور بانچھائی۔ دھول انکھوں میں لگاؤں ۔ جیہہ پرساد۔جس کی رحمت سے ۔
ترجمہ:
جس کے نور کے بغیر یہ جسم مردہ ہو جاتا ہے گھر میں رہ نہیں سکتا اے ماں اس پیارے کے بغیرزندگی کیا ہے ۔ رہاؤ۔ جو زندگی بخشنے والا ہے ہر دا۔ قلب بخشش کرتا ہے سانس اور زندگی بخشش کرتا ہے جس کی صحبت و قربت میں ہی اچھی لگتی ہے اے محبوب خدا کرم و عنائیت کرؤ۔ میں الہٰی حمدوچناہ کرتا رہوں (1) سنتوں کے پاؤں اپنے ماتھے یا پیشانی پر ہوں اور دہول آنکھوں میں لگاوں اے نانک جنکی رحمت و عنایت سے الہٰی ملاپ حاصل ہو سکتا ہے میں ان کے صدقے جاتا ہوں قربان جاتا ہوں۔
سارگ مہلا ੫॥
اُیا ائُسر کےَ ہءُ بلِ جائیِ ॥
آٹھ پہر اپنا پ٘ربھُ سِمرنُ ۄڈبھاگیِ ہرِ پاںئیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھلو کبیِرُ داسُ داسن کو اوُتمُ سیَنُ جنُ نائیِ ॥
اوُچ تے اوُچ نامدیءُ سمدرسیِ رۄِداس ٹھاکُر بنھِ آئیِ ॥੧॥
جیِءُ پِنّڈُ تنُ دھنُ سادھن کا اِہُ منُ سنّت رینائیِ ॥
سنّت پ٘رتاپِ بھرم سبھِ ناسے نانک مِلے گُسائیِ ॥੨॥੪॥੧੮॥
لفظی معنی:
اؤسر۔ موقہ ۔ وقت ۔ آ۔ اس ۔ بل جائی ۔ صدقے یا قربان ہوں۔ وڈبھاگی۔ بلند قسمت سے ۔ رہاؤ۔ بھلو ۔ نیک ۔ اچھا ۔ داس داسن کو ۔ خدمتگاروں کا خدمتگار ۔ اوتم۔ بلند شخصیت ۔ سمدرسی ۔ سب کو برابر سمجھنے والا۔ ٹھاکر ۔ مالک۔ بن آئی ۔ پیار ہوگیا (1) جیؤ پند ۔ روح اور جسم ۔ سادھ۔ خدا رسیدہ محبوبا ن و عاشقان الہٰی جنہوں نے طرز زندگی کو راہ راست پر لگالیا ہے ۔ رینائی ۔ دھول ۔ خاک۔ پا۔ پرتاپ۔ برکت۔ بھرم۔ بھٹکن۔ ناسے ۔ مٹے ۔ گوسائیں۔ مالک عالم۔
ترجمہ:
میں اس وقت اور موقعے پر قربان ہوں جب ہر وقت یاد خدا میں مصروف ہوں اور الہٰی ملاپ حاصل ہوا ہے (1) رہاؤ۔ کبیر خدمتگاروں کا خدمتگار ہوکر نیک انسان اور محبوب کو برابر سمجھنے والا ہوا۔ روبداس کا خدا سے پیار ہو گیا (1) اے نانک۔ میری روح جسم اور سرمایہ سادہوؤں کا ہو گیا اور یہ دل سنتوں کے قدموں کی دہول ہو گیا ہے سنتوں کی برکت سے تمام وہم و گمان مٹ گئے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
منورتھ پوُرے ستِگُر آپِ ॥
سگل پدارتھ سِمرنِ جا کےَ آٹھ پہر میرے من جاپِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
انّم٘رِت نامُ سُیامیِ تیرا جو پیِۄےَ تِس ہیِ ت٘رِپتاس ॥
جنم جنم کے کِلبِکھ ناسہِ آگےَ درگہ ہوءِ کھلاس ॥੧॥
سرنِ تُماریِ آئِئو کرتے پارب٘رہم پوُرن ابِناس ॥
کرِ کِرپا تیرے چرن دھِیاۄءُ نانک منِ تنِ درس پِیاس ॥੨॥੫॥੧੯॥
لفظی معنی:
منورتھ۔ مقصد ۔ پدارتھ ۔ نعمتیں۔ سمرن۔ یا وریاض۔ رہاؤ۔ انمرت نام۔ آب حیات الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت ۔ سوآمی ۔ میرے مالک۔ ترپتاس ۔ خواہش پوری ہوتی ہے ۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ درگیہہ۔ بارگاہ الہٰی ۔ خلاص ۔ نجات چھٹکارہ (1) کرتے ۔ کرتار ۔ کرنیوالے ۔ کارساز۔ ابناس۔ لافناہ ۔ پورن ۔ کامل۔ درس ۔ دیدار۔
ترجمہ:
سچا مرشد سارے مقصد خود حل کرتا ہے جسکی یا وریاض سے سساری نعمتیں حاصل ہوتی ہے ہر وقت اے دل اسے یاد کیا کر ۔ رہاؤ۔ اے میرے مالک تیرا نام آب حیات ہے زندگی روحانی وخلاقی طور پر درست ہو جاتی ہے جو پیتا ہے تسکین پاتا ہے اسکے دیرینہ گناہ مٹ جاتے ہیں اور تیری عدالت سے نجات اور سرخروئی حاصل ہوتی ہے (1) اے کارساز کرتار میں تیرے زیر سایہ آئیا ہوں تو کامیابی بخشنے والا ہے ۔ لافناہ ہے کرم و عنائت فرما میں ہمیشہ میں تیرے پاؤں میں دھیان لگاؤں اے ناک۔ میرے دل میں تیرے دیدار کی چاہ ہے ۔
سارگ مہلا ੫ گھرُ ੩
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
من کہا لُبھائیِئےَ آن کءُ ॥
ایِت اوُت پ٘ربھُ سدا سہائیِ جیِء سنّگِ تیرے کام کءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
انّم٘رِت نامُ پ٘رِء پ٘ریِتِ منوہر اِہےَ اگھاۄن پاںن کءُ ॥
اکال موُرتِ ہےَ سادھ سنّتن کیِ ٹھاہر نیِکیِ دھِیان کءُ ॥੧॥
بانھیِ منّت٘رُ مہا پُرکھن کیِ منہِ اُتارن ماںن کءُ ॥
کھوجِ لہِئو نانک سُکھ تھاناں ہرِ ناما بِس٘رام کءُ ॥੨॥੧॥੨੦॥
لفظی معنی:
کہا۔ کیون۔۔ لبھاییئے ۔ آن۔ دوسری طر۔ ایت اوت۔ یہاں وہاں۔ سدا سہائی۔ مددگار۔ جبئہ سنگ۔ دل سے ۔ کام کؤ۔ کام آنے والا ۔ رہاؤ۔ انمرت۔ آب حیات۔ پریہ۔ پیارے ۔ پریت ۔ پیار۔ منوہر۔ دل کو اپنی محبت کی گرفت میں لینے والا۔ اگھاون ۔ تسکین کے لئے ۔ اکال مورت۔ موت سے بالا۔ سادھ ۔ سنتن ۔ خدا رسیدہ محبوبان خدا۔ ٹھاہر نیکی ۔ اچھا ٹھکانہ ۔ دھیان کو۔ دھیان دینے کے لئے (1) بانی ۔بول۔ کلام۔ منتر۔ نصیحت ۔ مہاں پرکھن۔ عظیم ہستیوں کی ۔ منہ اتارن مان کؤ۔ دل سے غرور و گھمنڈ متانے کے لئے ۔ کھوج لیہو۔ تلاش کرؤ۔ ہر ناما الہٰی نام ۔ بسرام کو۔ آرام کے لئے ۔
ترجمہ:
اے دل دوسرے لالچ نہ کرہر دو عالموں میں خدا تیرا مددگار ہے تیری زندگی کا ساتھی ہے اور تیرے کام آنیوالا ہے ۔ رہاؤ۔ پیارے کا پیار ۔ دل کو اپنی محبت میں گرفتار کرنیوالا اور تکسین دینے والا ہ آب حیات نام سچ و حقیقت جو موت سے بالا تر اور خدا رسید ہ محبوبان خدا کے لئے ایک اعلے ٹھکانہ ہے اس میں دھیان دینے کے لئے (1) واعظ ،نصیحت ، سب ، عظیم ہستیوں کی دل سے غرور تکبر گھمنڈ دور کرنے کے لئے اے نانک روحانی سکنو اور آرام و آسائش کے لئے الہٰی نام جستجو اور تلاش سے ملتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
من سدا منّگل گوبِنّد گاءِ ॥
روگ سوگ تیرے مِٹہِ سگل اگھ نِمکھ ہیِئےَ ہرِ نامُ دھِیاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
چھوڈِ سِیانپ بہُ چتُرائیِ سادھوُ سرنھیِ جاءِ پاءِ ॥
جءُ ہوءِ ک٘رِپالُ دیِن دُکھ بھنّجن جم تے ہوۄےَ دھرم راءِ ॥੧॥
ایکس بِنُ ناہیِ کو دوُجا آن ن بیِئو لۄےَ لاءِ ॥
مات پِتا بھائیِ نانک کو سُکھداتا ہرِ پ٘ران ساءِ ॥੨॥੨॥੨੧॥
لفظی معنی:
منگل۔ خوشی۔ روگ ۔ بیماری۔ سوگ۔ افسوس۔ سگل ۔ سارے ۔ اگھ ۔ گناہ پیئے ۔ ہردے ۔ دل ۔ ہرنام دھیائے ۔ الہٰی نام میں توجہ دینے سے (1) رہاؤ۔ سیانپ ۔ دانشمندی ۔ چترائی ۔ چالاکی ۔ سرنی۔ پناہ۔ سایہ۔ کرپال۔ مہربان۔ دین دکھ بھنجن۔ غریبوں کے درد و عذاب مٹانے والا۔ جسم تے ہووے دھرم رائے ۔ جمدوت سے منصف ہوجاتا ہے (1) بیؤ ۔ دوسرے لولے لائے ۔ برابر ۔ سکھداتا ہر پران پران سائے ۔ سکھدینے والا خدا زندگی کے لئے ۔
ترجمہ:
اے دل ہمیشہ الہٰی خوشی کے گیت گائیا کر اس سے بیماری افسوس اور سارے گناہ مٹ جائیں گے ۔ اگر تو انکھ جھپکنے جتنے عرصے کے لئے بھی دل مین الہٰی نام سچ حق و حقیقت جو ست ہے دھیان دے توجہ کرے ۔ رہاؤ۔ اے انسان دانشمندی اور چالاکیاں چھور کر خدا رسیدہ پاکدامن سادہو کی پناہ ہے ۔ جب غریب نواز عذاب مٹانے والا خدا جمدوت سے الہٰی منصف ہوجاتا ہے خدا وند کریم (1) خدا کے بگیر دوسرا کوئی ثانی نہیں۔ اسکا نانک کے لئے توخدا ہی ماں ہے خدا ہی بھائی اور باپ ہے وہی زندگی کو آرام و آسائش پہنچانے والا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ جن سگل اُدھارے سنّگ کے ॥
بھۓ پُنیِت پۄِت٘ر من جنم جنم کے دُکھ ہرے ॥੧॥ رہاءُ ॥
مارگِ چلے تِن٘ہ٘ہیِ سُکھُ پائِیا جِن٘ہ٘ہ سِءُ گوسٹِ سے ترے ॥
بوُڈت گھور انّدھ کوُپ مہِ تے سادھوُ سنّگِ پارِ پرے ॥੧॥
جِن٘ہ٘ہ کے بھاگ بڈے ہےَ بھائیِ تِن٘ہ٘ہ سادھوُ سنّگِ مُکھ جُرے ॥
تِن٘ہ٘ہ کیِ دھوُرِ باںچھےَ نِت نانکُ پ٘ربھُ میرا کِرپا کرے ॥੨॥੩॥੨੨॥
لفظی معنی:
ہرجن۔ خادم خدا۔ سگل۔ سارے ۔ ادھارے ۔ کامیاب ۔ بنائے ۔ سنگ ۔ ساتھ دیکر۔ پنیت۔ پاک زندگی والے ۔ پوتر من ۔ پاکیاں۔ دکھ تیرے ۔ عذاب مٹانے ۔ رہاؤ۔ مارگ۔ راستے ۔ گوشٹ۔ تبادلہ خیالات ۔ خیالات کی ہم آہنگ۔ ترے ۔ کامیاب ہوئے ۔ بودت ۔ دوبے ۔ گھوراندھ کوپ میہہ ۔ اندھیرا غبار کو میں ۔ سادھوسنگ ۔ خدا رسیدہ کی صحبت ۔ پار پرے۔ کامیاب ہوئے (1) سادہوسنگ مکھ جرے ۔ سادہوؤں کی صحبت میں ملاپ ہوتا ہے ۔ دہور۔ دہول۔ بانچھے ۔ چاہتا ہے ۔
ترجمہ:
خادمان خدا اپنے سارے ساتھیوں کو کامیاب بناتے ہیں۔ وہ پاکدامن پاک دل اور پاک زندگی والے ہو جاتے ہیں اور دیرینہ عذاب مٹ جاتے ہیں۔ رہاو۔ جنہوں درست راستہ اختیار کیا انہوں نے آرام و آسائش پائیا۔جن سے خیالات ملے ہم آہنگ ہوئے کامیاب ہوئے ۔ جو لا علمی کے اندھیرے کو ئیں گر گئے تھے ڈوب گئے تھے مرشد کی محبت و قربت سے کامیاب ہوئے (1) جو بلند قسمت تھے انہیں پاکدامن سادہووں کی صحبت و قربت نصیب ہوئی۔ خدا کرم و عنایت فرمائے نانک انکے قدموں کی دہول مانگتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ جن رام رام رام دھِیاۓ ॥
ایک پلک سُکھ سادھ سماگم کوٹِ بیَکُنّٹھہ پاںۓ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دُلبھ دیہ جپِ ہوت پُنیِتا جم کیِ ت٘راس نِۄارےَ ॥
مہا پتِت کے پاتِک اُترہِ ہرِ ناما اُرِ دھارےَ ॥੧॥
جو جو سُنےَ رام جسُ نِرمل تا کا جنم مرنھ دُکھُ ناسا ॥
کہُ نانک پائیِئےَ ۄڈبھاگیِ من تن ہوءِ بِگاسا ॥੨॥੪॥੨੩॥
لفظی معنی:
پلل ۔ پل ۔ سادھ ۔ سماگم ۔ ۔اکٹھ ۔ کوٹ بیکنٹھ۔ کروڑوں بہشتوں ۔ رہاؤ۔ دلبھ دیہہ ۔ نایاب جسم (1) پنیتا۔ پاک۔ تراس۔ خوف۔ مہاتت۔ بھاری ناپاک۔ یا تک اتریہہ۔ گناہگاروں ناپاکون کی ناپاکیزگی دور ہوتی ہے ۔ ہر ناما۔ اردھارے ۔ الہٰی نام ۔ ست ۔ سچ حق و حقیقت دل میں بسانے (1) رام جس نرمل پاک الہٰی حمدوثناہ ۔ ناسا۔ دور ہوا۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ من تن ہوئے وگاسا۔ دل وجان کھلتا ہے ۔
ترجمہ:
خادمان خدا یا د خدا کو کرتے ہیں۔ ایک پل سادہوؤں کی مھبت و قربت کروڑوں بہشت حاصل ہوجاتے ہیں۔ رہاؤ۔ نایاب جسم الہٰی یاد وریاض سے پاک ہو جاتا ہے اور روحانی و اخلاقی موت کا خوف مٹ جاتا ہے ۔ الہٰی نام ست۔ سچ حق و حقیقت دل میں بسانے سے بھاری گناہگاروں کے گناہ دور ہو جاتے ہیں۔ (1) جو جو الہٰی پاک حمدوچناہ سنتے ہیں پیدائش موت کا عذاب مٹ جاتا ہے اے نانک بتادے کہ یہ بلند قسمت سے حاصل ہوتا ہے ۔ اس سے دل و جان کو خوشی ملتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫ دُپدے گھرُ ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
موہن گھرِ آۄہُ کرءُ جودریِیا ॥
مانُ کرءُ ابھِمانےَ بولءُ بھوُل چوُک تیریِ پ٘رِء چِریِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
نِکٹِ سُنءُ ارُ پیکھءُ ناہیِ بھرمِ بھرمِ دُکھ بھریِیا ॥
ہوءِ ک٘رِپال گُر لاہِ پاردو مِلءُ لال منُ ہریِیا ॥੧॥
ایک نِمکھ جے بِسرےَ سُیامیِ جانءُ کوٹِ دِنس لکھ بریِیا ॥
سادھسنّگتِ کیِ بھیِر جءُ پائیِ تءُ نانک ہرِ سنّگِ مِریِیا ॥੨॥੧॥੨੪॥
لفظی معنی:
جو دریا۔ منت سماجت۔ ابھیمان۔ غرور۔ اہنکار۔ تکبر۔ بھول ۔ چوک ۔ گمراہی ۔ غلطی ۔ تیری پریہ چریا۔ تیری پیار شاگرد ۔ رہاؤ۔ نکٹ ۔ نزدیک ۔ سنؤ ۔ سنتا ہوں ۔ پیکھ ۔ دیکھا ہوں ۔ بھرم۔ بھٹکن۔ دکھ بھریا۔ عذاب پاتاہوں ۔ پاردو۔ پردا۔ ہریا۔ ہرا بھرا۔ (1) کوٹ دنس ۔ کروڑوں دن ۔ لکھ لریا۔ لاکھوں برس۔ بھیر۔ بھیڑ۔ اکٹھ ۔ میریا۔ ملا۔
ترجمہ:
اے میرے پیارے دل میں بسو میری منت ہے خوشامد ہے میں وقار رکھتا ہوں غرور اور تکبر سے بات کرتا ہوں بھول کرتا ہوں گمراہ ہون تاہم تیرا شاگر دہوں غلام ہوں ۔ رہاؤ۔ سنتا ہوں اور دیکھتا ہوں کہ تو نزدیک ہے ۔ تاہم رحجان نہیں بھٹکتا ہوں عذاب پاتاہوں اے مرشد اگر تو مہربان ہوکر میرا یہ دنیاوی دولت کی محبت کا حجات اتاردو تو میرا ملاپ میں اس قیمتی لعل خداوند کریم سے ملاپ حاسل کر لو ں اور میرا دل خوشباش و ہرا بھرا ہو جائے (1) ایک آنکھ چھپکنے کے عرصے کے لئے اگر خدا کو بھول جاوں تو مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ لاکھوں اور کروڑوں برس گذر گئے ہیں۔ جب خدا رسیدگان پاکدامن سادہوؤں کی صحبت و قربت حاصل ہوئی تو اے نانک۔ میرا خدا سے ملاپ ہو گیا۔
سارگ مہلا ੫॥
اب کِیا سوچءُ سوچ بِساریِ ॥
کرنھا سا سوئیِ کرِ رہِیا دیہِ ناءُ بلِہاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
چہُ دِس پھوُلِ رہیِ بِکھِیا بِکھُ گُر منّت٘رُ موُکھِ گرُڑاریِ ॥
ہاتھ دےءِ راکھِئو کرِ اپُنا جِءُ جل کملا الِپاریِ ॥੧॥
ہءُ ناہیِ کِچھُ مےَ کِیا ہوسا سبھ تُم ہیِ کل دھاریِ ॥
نانک بھاگِ پرِئو ہرِ پاچھےَ راکھُ سنّت سدکاریِ ॥੨॥੨॥੨੫॥
لفظی معنی:
سوچؤ سوچ۔ کونسا خیال کرؤ۔ سوچ بساری ۔ سوچنا ۔ خیال چھوڑ دیا۔ کرنا سا۔ جو کرنیکا مقصد تھا۔ دیہہ ناؤ ۔ نام عنایت کر ۔ بلہاری قربان ہوں ۔ چوہ دس۔ چاروں طرف۔ وکھیا۔ دنیاوی دولت ۔ وکھ ۔ زہر۔ گرمنتر ۔ سبق مرشد۔ گر راری۔ زہر ختم کرنیوالا۔ موکھ۔ منہ میں راکھیؤ کر اپنا۔ اپنا بناکر۔ جیؤ ۔ جیسے ۔ جل کملا۔ پانی مین گنول کا پھول۔ الپاری ۔ نرلیب۔ بیلاگ (1) ہؤ۔ مین ناہی کچھ۔ کچھ نہیں۔ کیا ہوسا۔ کیا ہونگا۔ سبھ تم ہی کل دھاری ۔ ساری تیری ہی طاقت ہے ۔ اے خدا ۔ راکھ ۔ سنت سرکاری ۔ سنت کی وجہس ے میری حفاظت کیجئے ۔
ترجمہ:
میں کونسی سوچ یا خیال سوچوں یا خیال کرؤں اب سوچنا چھوڑ دیا ہے جو کرتا تھا وہی کر رہا ہوں اب مجھے اے خدا اپنا نام (ست) سچ حق و حقیقت عنایت کر ۔رہاؤ۔ چاروں طرف زہریلی دنیاوی دولت کا دور و روزہ ہے ۔ سبق مرشد زہر کا منتر ہے ۔ اے خدا اپنے ہاتھ سے اپنا بناکر اس طرح حفاظت کر جس طرح پانی رہتے ہوئے کمل کا پھول پانی سے متاثر ہوئے بغیر پاک رہتا ہے (1) نہ میں کچھ ہوں نہ کچھ ہو سکتا ہوں اے خدا یہ ساری تیری توفیق ہے اے نانک۔ اب دوڑ کر اے خدا تیرے محبوب سنتو کے زیر سایہ آئیا ہوں لہذا انکے سایہ کی وجہ سے میری حفاظت کیجئے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اب موہِ سرب اُپاۄ بِرکاتے ॥
کرنھ کارنھ سمرتھ سُیامیِ ہرِ ایکسُ تے میریِ گاتے ॥੧॥ رہاءُ ॥
دیکھے نانا روُپ بہُ رنّگا ان ناہیِ تُم بھاںتے ॥
دیݩہِ ادھارُ سرب کءُ ٹھاکُر جیِء پ٘ران سُکھداتے ॥੧॥
بھ٘رمتوَ بھ٘رمتوَ ہارِ جءُ پرِئو تءُ گُر مِلِ چرن پراتے ॥
کہُ نانک مےَ سرب سُکھُ پائِیا اِہ سوُکھِ بِہانیِ راتے ॥੨॥੩॥੨੬॥
لفطی معنی:
اُپاو۔ کوششیں۔ برکاتے ۔ چھوڑ دیں۔ کرن کارن۔ سبب موقعے بنانے والا۔ سمرتھ ۔ باتوفیق۔ ہر ایکس ۔ ایک واھد خدا۔ گاتے ۔ گتی ۔ بلند روحانی واخلاقی حالت ۔ رہاؤ۔ ناناروپ۔ طرح طرح کی شکل و صورتیں ۔ بہوزگا۔ طرح طرح کی قسمیں۔ ان ناہی تم بھانتے ۔ تیرے جیسا نہیں کوئی دنیا میں ۔ دینہہ۔ دیتا ہے۔۔ ادھار۔ اسرا۔ ٹھاکر۔ جیئہ پران۔ سکھدانے ۔ روح زندگی کو آرام و آسائش پہنچانے والے (1) بھرمتے بھرمتے ۔ بھٹکتے بھٹکتے ۔ تو ۔تب۔ گرمل۔ مرشد سے ملکر۔ چرن پراتے ۔ پاؤں پڑ گیا۔ سوکھ بہانی رانے ۔ عمر آرام و آسائش میں گذری ۔
ترجمہ:
اب میں نے ساری کوشش چھوڑدیں ۔ اے سارے اسباب پیدا کرنے کی توفیق رکھنے والے میرے آقا واھد توہی میری بلند روحانی وخلاقی حالت بنانے کی توفیق تجھ میں ہے ۔ رہاؤ۔ اے خدا میں نے بیشمار شکل صورتیں دیکھ لی ہیں ۔ تیرے جیا کوئی نہیں۔ اے سب کے آقا روح اور زندگی کو آرام و آسائش پہچانے والے مجھے اپنا آسرا بخشو۔ (1) جب بھٹکتے بھٹکتے ماند ہوگیا ۔ تب تو مرشد سے ملکر تیرے اے خدا پاؤں پڑا ہوں۔ اے نانک بتادے ۔ اب ہر طرح کا آرام و آسائش حاصل ہوگیا ہے اب عمر آرام و آسائش میں گذرتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اب موہِ لبدھِئو ہےَ ہرِ ٹیکا ॥
گُر دئِیال بھۓ سُکھدائیِ انّدھُلے مانھِکُ دیکھا ॥੧॥ رہاءُ ॥
کاٹے اگِیان تِمر نِرملیِیا بُدھِ بِگاس بِبیکا ॥
جِءُ جل ترنّگ پھینُ جل ہوئیِ ہےَ سیۄک ٹھاکُر بھۓ ایکا ॥੧॥
جہ تے اُٹھِئو تہ ہیِ آئِئو سبھ ہیِ ایکےَ ایکا ॥
نانک د٘رِسٹِ آئِئو س٘رب ٹھائیِ پ٘رانھپتیِ ہرِ سمکا ॥੨॥੪॥੨੭॥
لفظی معنی:
لبدھیؤ۔ حاصل ہوگیا ہے ۔ ٹیکا۔ آسرا۔ دیال مہربان ۔ مانک ہیرا۔ رہاؤ۔ اگیان ۔ للملمی اندھیرا۔ نرملیا۔ پاک ۔ بدھ ۔ عقل۔ بگاس۔ ۔روشنی ۔ ببیکا ۔ نیک و بد کی تمیز (1) جیہ تے اٹھیؤ ۔ جہاں سے اٹھے ۔ یتیہ ہی ایؤ۔ وہیں آئے ۔ سبھ ہی ایکے ایکا۔ یہ سارا ہی واحد خدا کا کرشمہ ہے ۔ درسٹ ۔ اہیؤ دکھائی دیتا ہے ۔ سرب ٹھائی ۔ سبھ جگہ۔ پران پتی ۔ زندگی کا مالک ۔ سمکا ۔ ایک سا۔
ترجمہ:
اب مجھے الہٰی اصرا نصیب ہو گیا ہے ۔ مرشد جو سکھ دینے والا ہے مہربان ہو گیا اور میں اندھے نے موتی کا دیدار پائیا۔ رہاؤ۔ لاعلمی کا اندھیرا غبار کٹا دیئے اور پاک عقل ہو گئی اور نیک و بد سمجھنے کی روشنی آئی ۔ جیسے پانی سے اُٹھی لہریں پانی میں ملکر اپنی شناکت کھو دیتی ہیں ایسے ہی خدا اور اسکا بندہ ایک ہو جاتے ہیں (1) اس طرح سے جس خدا نے انسان پیدا کیا ہے اسی میں منمل ہو جاتا ہے ۔ اے نانک یہ سارا عالم و قائنات اسکا ایک کرشمہ ہے یہ دکھائی دیتا ہے زندگیوں کا مالک ہی سارے عالم میں ایک جیسا بس رہا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
میرا منُ ایکےَ ہیِ پ٘رِء ماںگےَ ॥
پیکھِ آئِئو سرب تھان دیس پ٘رِء روم ن سمسرِ لاگےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مےَ نیِرے انِک بھوجن بہُ بِنّجن تِن سِءُ د٘رِسٹِ ن کرےَ رُچاںگےَ ॥
ہرِ رسُ چاہےَ پ٘رِء پ٘رِء مُکھِ ٹیرےَ جِءُ الِ کملا لوبھاںگےَ ॥੧॥
گُنھ نِدھان منموہن لالن سُکھدائیِ سرباںگےَ ॥
گُرِ نانک پ٘ربھ پاہِ پٹھائِئو مِلہُ سکھا گلِ لاگےَ ॥੨॥੫॥੨੮॥
لفظی معنی:
پریر۔ پیارے ۔ پیکھ۔ دیکھ ۔ سرب تھان۔ سب جگہیں۔ پریہ روم نہ سمسر لاگے ۔ پیارے کے بال کےبرابر بھی دکھائی نہیں دیتا۔ رہاؤ۔ نیرے ۔ سجائے ۔ انک ۔ بہت سے ۔ بھوجن۔ کھانے ۔ سنجن ۔ پر لطف ۔ درسٹ ۔ نگاہ۔ رچانگے ۔ دل نہیں چاہتا ۔ ٹیرے ۔ بولنا ہے ۔ ال بھورا ۔ کملا ۔ کمل کے پھول کے لئے ۔ لوبھانگے ۔ لالچ کتا ہے (1) گن ندھان ۔ اوصاف کا خزانہ ۔ مسموہن۔ دلربا۔ دل کو اپنی محبت کی گرفت میں لینے والا۔ سر بانگے ۔ سب ے دل میں بسنے والا۔ پربھ پاہ۔ خدا کے پاس ۔ پیتھا یؤ۔ بھیجیا۔ سکھا۔ ساتھی ۔
ترجمہ:
چاہتا ہے دل میرا صرف پیارے واحد کو میں سارے ٹھکانے اور دیش دیکھ آئیا ہوں کوئی بھی میرے خدا کے بال کے برابر بھی نہیں ۔ رہاؤ میں بیشمار ، قسموں کے پر لطف کھانے پیش کرتا ہوں انکی طرف نذر نہیں ڈالتا نہ کوئی دھیان دیتا ہے ۔ جس طرح بھؤ را کنول کے پھول کا لالچ کرتا ہے ۔ اس طرح الہٰی لطف چاہتا ہے اور پیارا پیارا پکارتا رہتا ہے (1) اوصاف کا خزانہ دل کو اپنی محبت میں گرفتار کرلینے والا سارے آرام و آسائش پہنچانے والا سامنے عالم و قائنات میں بسنے والا اے نانک مجھے خدا کے پاس بھیجا ہے گللے لگ ملو۔
سارگ مہلا ੫॥
اب مورو ٹھاکُر سِءُ منُ ماناں ॥
سادھ ک٘رِپال دئِیال بھۓ ہےَ اِہُ چھیدِئو دُسٹُ بِگانا ॥੧॥ رہاءُ ॥
تُم ہیِ سُنّدر تُمہِ سِیانے تُم ہیِ سُگھر سُجانا ॥
سگل جوگ ارُ گِیان دھِیان اِک نِمکھ ن کیِمتِ جاناں ॥੧॥
تُم ہیِ نائِک تُم٘ہ٘ہہِ چھت٘رپتِ تُم پوُرِ رہے بھگۄانا ॥
پاۄءُ دانُ سنّت سیۄا ہرِ نانک سد کُرباناں ॥੨॥੬॥੨੯॥
لفظی معنی:
مورو۔ میرا۔ مں مانا۔ ایمان و یقین ہو گیا ہے ۔ سادھ ۔ خدا رسیدہ پاکدامن ۔ کرپال۔ مہربان ۔ چھید یو۔ کاٹ دیا۔ دشٹ ۔ برائی ۔ بیگانہ ۔ بیگانگی ۔ بیگانہ یا دوسرا سمجھنا ۔ رہاؤ۔ سندر۔ خوبصورت ۔ سیانے ۔ دانشمند ۔ سکھر سجانا۔ دوراندیش دانشمند۔ سگل۔ سارے ۔ گیان علم۔ دھیان۔ توجو۔ ایک نمکھ ۔ ایک لمحے کے لئے ۔ قیمت جانا۔ قدر دانی نہ سمجھی (1) نائک۔ مالک ۔ چھترپت۔ چھتر دھاری۔ مسند ۔ راجے ۔ پور رہے ۔ ہر جائی ۔ پاوودان ۔ خیرات بکشش کیجئے ۔ سنت سیوا۔ خدمت محبوبان خدا۔ ہر ۔ اے خدا۔
ترجمہ:
اب خدا میں میرا یقین و ایمان ہو گیا ہے ۔ سنت میرے اوپر مہربان ہو گئے ہیں انہں نے الہٰی بیگانکی یا دولت میرے دل سے نکال دی ۔ رہاؤ۔ اے خدا اب مجھے تجھ سے دلی محبت ہو گئی ہے ۔ تو ہی مجھے اچھے دکھائی دیتے ہو اپ ہی دانشمند ہو آپ دور اندیش تدیر ساز ہوا الہٰی ملاپ کے طرز و تدبیر علم اور توجہی کی بابت ایک لمحہ کے لئے قدروقیمت نہیں سمجھی ۔ اے خدا تو مالک قائنات عالم ہے تو ہی شاہوں کو شہنشاہ ہے تو ہی سارے عالم میں بستاہے ۔ اے نانک کہہ میں محبوبان الہٰی سنتوں کی خدمت کرؤ ں اے خدا مجھے یہ خیرات دیجیئے ۔ میں قربان ہو ان پر۔
سارگ مہلا ੫॥
میرےَ منِ چیِتِ آۓ پ٘رِء رنّگا ॥
بِسرِئو دھنّدھُ بنّدھُ مائِیا کو رجنِ سبائیِ جنّگا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ سیۄءُ ہرِ رِدےَ بساۄءُ ہرِ پائِیا ستسنّگا ॥
ایَسو مِلِئو منوہرُ پ٘ریِتمُ سُکھ پاۓ مُکھ منّگا ॥੧॥
پ٘رِءُ اپنا گُرِ بسِ کرِ دیِنا بھوگءُ بھوگ نِسنّگا ॥
نِربھءُ بھۓ نانک بھءُ مِٹِیا ہرِ پائِئو پاٹھنّگا ॥੨॥੭॥੩੦॥
لفظی معنی:
یسریؤ د۔ بھولے ۔ دھند ۔ لگاو۔ دلچسپی ۔ بندھ ۔ غلامی ۔ سبائی ۔ ساری ۔ جنگا ۔ لڑائی ۔ رہاؤ۔ ردے بساوؤ۔ دل میں بساؤ۔ ست سنگا۔ سچا ساتھ ۔ منوہر دل کو موہ لینے والا۔ پریتم ۔ پیارا (1) پریؤ ۔ پیارا ۔ دینا ۔ دیا ۔ بھوگؤ بھوگ ۔ آپس میں ملاپ کا تصرف ۔ نسنگا ۔ بلا جھجک ۔ نربھؤ۔ بیخوف۔ بھؤ۔ خوف۔ پاٹھنگا۔ کلام کا مقصد۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ جیِءُ کے درسن کءُ کُربانیِ ॥
بچن ناد میرے س٘رۄنہُ پوُرے دیہا پ٘رِء انّکِ سمانیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
چھوُٹرِ تے گُرِ کیِئیِ سد਼ہاگنِ ہرِ پائِئو سُگھڑ سُجانیِ ॥
جِہ گھر مہِ بیَسنُ نہیِ پاۄت سو تھانُ مِلِئو باسانیِ ॥੧॥
اُن٘ہ٘ہ کےَ بسِ آئِئو بھگتِ بچھلُ جِنِ راکھیِ آن سنّتانیِ ॥
کہُ نانک ہرِ سنّگِ منُ مانِیا سبھ چوُکیِ کانھِ لد਼کانیِ ॥੨॥੮॥੩੧॥
لفظی معنی:
درسن۔ دیدار ۔ بچن۔ بول ۔ کلام۔ ناد۔ آواز۔ میرے سر نہو۔ کانوں میں۔ دیہا۔ جسم۔ انگ۔ گود۔ پریہ۔ پیارے ۔ رہاؤ۔ چھوٹر۔ چھٹڑ۔ طلاق دی ہوئی ۔ سوہاگن ۔ خاوند پرست ۔ سگھر سجانی ۔ خداپرست دانشمند۔ گھر ۔ ہروے ۔ دل مین ۔ گھر میہہ بیسن نہیں پاوت۔ بسنا نہیں ملتا۔ تھان۔ جگہ ۔ مقام ۔ میلؤ باسانی ۔ بسنے کے لئے ملی (1) بھگت وچھل ۔ خدائی خدمتگاروں کو پیار کرنیوالا راھی ۔ حفاظت کی ۔ ان عزت ۔ سنتانی ۔ محبوبان خدا کی ۔ پر سنگ من مائیا۔ دل میں خدا کا ایمان و یقین بنا۔ چوکی کان لوکانی ۔ لوگوں کی محتاجی ختم ہوگئی ۔
ترجمہ:
قربان ہوں دیدار خدا پر اسکا کلام اور آواز میرے کانوں میں گونجتی رہتی ہے اور جسم اسکی گود میں محو و مجذوب رہتا ہے ۔رہاؤ۔ طلاق شدہ سے آب مالک والی خدا پرست ہوگئی ہوں اور تقدیر و تدبیر ساز دانشمند خدا کا ملاپ حاصل ہو گیا ہے جسے جس جگہ مراد دل میں بستا نہیں تھا اب بسنے کے لئے مل گیا ہے (1) اپنے محبوب بھگتوں کو پیار کرنیوالا جسنے سنتوں کی عزت بچائی وہ اپنے محبوب سنتوں کے بس میں ہے ۔ اے نانک۔ میرا من خدا کے پیار میں محو ومجذوب ہو گیا ہے اور لوگوں کی محتاجی مٹ گئی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اب مورو پنّچا تے سنّگُ توُٹا ॥
درسنُ دیکھِ بھۓ منِ آند گُر کِرپا تے چھوُٹا ॥੧॥ رہاءُ ॥
بِکھم تھان بہُت بہُ دھریِیا انِک راکھ سوُروُٹا ॥
بِکھم گار٘ہ کرُ پہُچےَ ناہیِ سنّت سانتھ بھۓ لوُٹا ॥੧॥
بہُتُ کھجانے میرےَ پالےَ پرِیا امول لال آکھوُٹا ॥
جن نانک پ٘ربھِ کِرپا دھاریِ تءُ من مہِ ہرِ رسُ گھوُٹا ॥੨॥੯॥੩੨॥
لفظی معنی:
پنچا۔ پانچوں اخلاقی و روحانی دشمن احساسات بد۔ شہوت ۔ غصہ ۔ لالچ ۔ دنیاوی عشق اور تکبر ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ توٹا ۔ ختم ہوا۔ درسن۔ دیدار۔ آنند۔ سکون۔ رہاؤ۔ وکھم تھان۔ دشوار جگہ۔ بہو دھرییا۔ بہت کچھ ۔ دھرا ہوا ہے ۔ انک راھ سورٹا ۔ بہت سے بہادر محافظ ہیں۔ وکھم گاع۔ دشوار گڑھا ۔ کر۔ ہاتھ۔ سنت۔ سناتھ ۔ بھیئے ۔ سنت ساتھی ہوئے ۔ لوٹا ۔لوٹا ۔۔ لوٹے ۔ پاے ۔ دامن۔ امول لال۔ قیمتی لعل۔ آکھوٹا۔ ختم نہ ہونیوالا ۔ ہررس۔ گھوٹا۔ تو الہٰی مطلب لیا۔
ترجمہ:
اب پانچون روھانی و اخلاقی دشمن احساسات بد شہوت غصہ ۔ ٹضبناکی ۔ لالچ۔ دنیاوی عشق اور تکبر کا ساتھ ختم ہو گیا ہے ۔ مرشد کی مہربانی سے ساتھ نجات ملی اور دیدار سے روحانی سکون اور خوشی حاصل ہوئی ہے ۔ رہاؤ۔ وہ جگہ نہایت دشوار ہے جہاں بہت کچھ رکھا ہوا ہے جسکے بیشمار بہادر حفاظت کرتے ہیں جہاں گہرا دشوار گرھا ہے جہاں ہاتھ نہیں جاتا سنت ۔ محبوبان خدا ساتھی بنے تو اسے لوٹ لیا۔ بہت سے بیش قیمت غرض یہ کہ اتنے قیمتی لعل کہ قیمت مقرر نہیں ہو سکتی جن میں کمی واقع نہیں ہو سکتی ل گئی اے نانک جب خدا نے کرم فرمائی کی تو میرے دل نے الہٰی لطف کا مزہ لیا۔
سارگ مہلا ੫॥
اب میرو ٹھاکُر سِءُ منُ لیِنا ॥
پ٘ران دانُ گُرِ پوُرےَ دیِیا اُرجھائِئو جِءُ جل میِنا ॥੧॥ رہاءُ ॥
کام ک٘رودھ لوبھ مد متسر اِہ ارپِ سگل دانُ کیِنا ॥
منّت٘ر د٘رِڑاءِ ہرِ ائُکھدھُ گُرِ دیِئو تءُ مِلِئو سگل پ٘ربیِنا ॥੧॥
گ٘رِہُ تیرا توُ ٹھاکُرُ میرا گُرِ ہءُ کھوئیِ پ٘ربھُ دیِنا ॥
کہُ نانک مےَ سہج گھرُ پائِیا ہرِ بھگتِ بھنّڈار کھجیِنا ॥੨॥੧੦॥੩੩॥
لفظی معنی:
ٹھاکر۔ مالک۔ خدا۔ من لنینا۔ من محو ومجذب ہوگیا ہے ۔ پران۔ زندگی ۔ دان۔ خیرات۔ گرپورے ۔ کامل مرشد۔ ارجھائیو ۔ مخمسہ ۔ جیؤ۔ جیسے ۔ جل مینا۔ پانی سے مچھلی ۔ رہاؤ۔ کام ۔ شہوت ۔ کرودھ ۔ غسہ ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ مد۔ خودی۔ متسر۔ حسد۔ ارپ ۔ بھینٹ ۔ منتر ۔ سبق ۔ درڑائے ۔ ذہن نشین ۔ اوکھ ۔ دوائی ۔ سگل پربین۔ ہر فن مولا۔ گریہہ ۔ ہر وا۔ ہن ۔ ہو ۔ خودی ۔ سہج گھر ۔ روحانی سکون ۔ بھنڈار ۔ ذخیرہ ۔
ترجمہ:
اب میرا دل میرے خدا مین محو ومجذوب ہو گیا ہے کامل مرشد نے میرا واسطہ اور رشتہ اسطرح اکا پیدا کر دیا ہے جیسا مچھلی کا پانی سے ہے ۔ رہاؤ۔ شہوت غصہ غجباکی لالچ خودی حسد بعض وکینہ سارے ذہن سے نکال دیئے ہیں۔ جب سے مرشد نے اپنے سبق سے ذہن نشین کر دیئے ہیں الہٰی دوائی دی ہے تب سے ہرفن مولا خودا سے ملاپ ہو گیا ہے ۔ (1) اے خدا میرا ذہن تیرا حقیقی گھر ہو گیا ہے اور اب حقیقتاً میرا آقا ہوگیا ہے مرشد نے میری خودی مٹا دی ہے کہ میرا ملاپ خدا سے کرادیا اے نانک بتادے کہ مجھے روحانی سکون حاصل ہو گیا ہے اور الہٰی خدمت و ستائش کے خزانے حاصل ہوگئے ۔
سارگ مہلا ੫॥
موہن سبھِ جیِء تیرے توُ تارہِ ॥
چھُٹہِ سنّگھار نِمکھ کِرپا تے کوٹِ ب٘رہمنّڈ اُدھارہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرہِ ارداسِ بہُتُ بیننّتیِ نِمکھ نِمکھ سام٘ہ٘ہارہِ ॥
ہوہُ ک٘رِپال دیِن دُکھ بھنّجن ہاتھ دےءِ نِستارہِ ॥੧॥
کِیااے بھوُپتِ بپُرے کہیِئہِ کہُاے کِس نو مارہِ ॥
راکھُ راکھُ راکھُ سُکھداتے سبھُ نانک جگتُ تُم٘ہ٘ہارہِ ॥੨॥੧੧॥੩੪॥
لفظی معنی:
سنگھار۔ زبر و تشد ۔ جیئہ ۔ مخلوق۔ برہمنڈ۔ عالم۔ ادھایہہ۔ بچاتا ہے ۔ رہاؤ۔ ارداس۔ عرض گذارش ۔ ساما ریہہ ۔ دل سے یادوریاض کرتے ہیں۔ دین دکھ بھنجن ۔ غریب نواز عذاب دور کرنیوالا ۔ نستاریہہ ۔ کامیاب بناتا ہے (1) بھوپت۔ راجے ۔ مہاراجے ۔ بپرے بپچارے ۔ ماریہہ ۔ مارتے ہیں۔ سکھداتے ۔ سکھ دینے والے ۔ تماریہہ ۔ تیرا ہی ہے ۔
ترجمہ:
اے خدا ساری مخلوقات تیری ہے تو ہی انہیں کامیاب بنانے والا ہے تیری ذرا سی کرم و عنایت سے ظالم جابر ظلم سے رک جاتے ہیں کو کروڑوں عالموں کو بچاتا ہے ۔ رہاؤ ۔ تیری خلقت عرض گذارتی ہے ہر وقت دل میں بساتے ہیں۔ مہربان ہوکر غریبوں کے عذاب مٹانیوالے غریب نواز خود امدادی ہوکر کامیاب بناتا ہے (1) ان راجوں مہاراجوں کی بابت کیا کہیں ان کی توفیق ہی کیا ہے کسے مارنے کی توفیق ہے اے آرام و آسائش پہچانیوالے حفاظت کرؤ بچاؤ ۔ اے نانک۔ یہ سارا عالم خدا کا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اب موہِ دھنُ پائِئو ہرِ ناما ॥
بھۓ اچِنّت ت٘رِسن سبھ بُجھیِ ہےَ اِہُ لِکھِئو لیکھُ متھاما ॥੧॥ رہاءُ ॥
کھوجت کھوجت بھئِئو بیَراگیِ پھِرِ آئِئو دیہ گِراما ॥
گُرِ ک٘رِپالِ سئُدا اِہُ جورِئو ہتھِ چرِئو لالُ اگاما ॥੧॥
آن باپار بنج جو کریِئہِ تیتے دوُکھ سہاما ॥
گوبِنّد بھجن کے نِربھےَ ۄاپاریِ ہرِ راسِ نانک رام ناما ॥੨॥੧੨॥੩੫॥
لفظی معنی:
دھن۔ دولت ۔ سرمایہ ۔ برناما۔ الہٰی ناما۔ ست ۔ سچ حق وحقیقت ۔ اچنت۔ بیفکر۔ ترسن۔ پیاس۔ لیکھ ۔ مضمون۔ متھاما۔ پیشانی پر۔ رہاؤ۔ بیراگی طارق۔ دیہہ گراما۔ جسم میں۔ کرپال۔ مہربان ۔ جو ریؤ۔ بنائیا ۔ ہتھ چریؤ۔ ہاتھ نگا۔ حاصل ہوا۔ لال اگاما۔ قیمتی لعل جو انسانی رسائی عقل وہوش سے بعید ہے (1) باپا رونج ۔ دوسری سوداگریاں ۔ بیوپار۔ تجارت ۔ دوکھ سہاما۔ عذاب برداشت کرنے پرتے ہیں۔ گوبند بھجن۔ الہٰی عبادت وریاضت نربھے ۔ بیخوف ۔ ہر راس ۔ خدا ہے ان کا سرمایہ۔ رام ناما۔ الہٰی نام۔ سچ حق وحقیقت۔
ترجمہ:
اب مجھے الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت کا صدیوی سرمای ہ حاصل ہو گیا ہے بے فکر ہوگیا ہوں خواہشات مٹ گئی ہیں یہ میری پیشاین پر تحریر تھا۔ رہاؤ ۔ جستجو کرتے کرتے میں طارق ہو گیا ہوں اور ذہن نشین ہوا۔ مرشد مہربان ہوا یہ سودا نصیب ہوا یہ انسانی عقل و ہوش اور رسائی سے بعید ۔ لعل ہاتھ لگا (1) اسکے علاوہ دوسری تجارتیں جوبھی کرتے ہیں عذاب برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی عبادت وریاضت کے تجار کرنیوالے بیخوف رہتے ہیں الہٰی نام سچ و حقیقت ان کا سرمایہ ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
میرےَ منِ مِسٹ لگے پ٘رِء بولا ॥
گُرِ باہ پکرِ پ٘ربھ سیۄا لاۓ سد دئِیالُ ہرِ ڈھولا ॥੧॥ رہاءُ ॥
پ٘ربھ توُ ٹھاکُرُ سرب پ٘رتِپالکُ موہِ کلت٘ر سہِت سبھِ گولا ॥
مانھُ تانھُ سبھُ توُہےَ توُہےَ اِکُ نامُ تیرا مےَ اول٘ہ٘ہا ॥੧॥
جے تکھتِ بیَسالہِ تءُ داس تُم٘ہ٘ہارے گھاسُ بڈھاۄہِ کیتک بولا ॥
جن نانک کے پ٘ربھ پُرکھ بِدھاتے میرے ٹھاکُر اگہ اتولا ॥੨॥੧੩॥੩੬॥
لفظی معنی:
مسٹ۔ میٹے ۔ مست۔ بولا۔ بول ۔کلام۔ دہولا۔ پیارا۔ رہاؤ۔ پربھ۔ اے خدا۔ پرتپالک ۔ پروردیگار۔ کلتر سہت۔ عورت۔ گولا۔ خدمتگار۔ مان تان۔ عزت و آبرو اور طاقت اوہلا۔ پروہ (1) تخت ۔ حکمرانی ۔ بیسالیہہ۔ بتھائے ۔ داس تمہارے ۔ تیرے خدمتگار ۔ گھاس وڈاویہہ۔ اگر گھاس ۔ کٹائے ۔ کیتک بولا۔ تو کیا کہوں۔ پربھ پرکھ بدھاتے ۔ کار ساز کرتار۔ اگیہہ۔ اتولا۔ اتنا گہرا۔ مراد سنجیدہ اور اتنا سمجھدار کہ تولا یا تیری قدروقیمت کا پیمانہ نہیں۔
ترجمہ:
مریے دل کو میرے پیارے خدا کا کلام پیار اور میٹھا لگتا ہے ۔ جب سے میرے مرشد نے مجھے بازو سے پکڑکر ہیشہ مہربان خدا کی خدمت میں لگائیا ہے ۔ رہاؤ ۔ اے خدا تو پروردگار ہے مالک ہے میں اب بیوی کے ساتھ تیرا غلام ہوں خدمتگار ہوں۔ میرے لئے میرا وقار عزت و آبرو اور توفیق تو ہی ہے ۔ تیرا نام ست۔ سچ و حقیقت میرے لئے ایک پرودہ اور سہارا ہے (1) اے خدا اگر تو مجھے تخت نشین کرے تو بھی تیرا خادم اور غلام اور گھاس کاٹنے والا بناکر گھاس کٹوائے تو مجھ میہہ کہنے کی کیا توفیق ہے ۔ اے نانک۔ اے خدا تدبیر ساز خالق تو نہایت سنجیدہ اور نہایت بلند طاقوں کا مالک ہے
سارگ مہلا ੫॥
رسنا رام کہت گُنھ سوہنّ ॥
ایک نِمکھ اوپاءِ سماۄےَ دیکھِ چرِت من موہنّ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِسُ سُنھِئےَ منِ ہوءِ رہسُ اتِ رِدےَ مان دُکھ جوہنّ ॥
سُکھُ پائِئو دُکھُ دوُرِ پرائِئو بنھِ آئیِ پ٘ربھ توہنّ ॥੧॥
کِلۄِکھ گۓ من نِرمل ہوئیِ ہےَ گُرِ کاڈھے مائِیا د٘روہنّ ॥
کہُ نانک مےَ سو پ٘ربھُ پائِیا کرنھ کارنھ سمرتھوہنّ ॥੨॥੧੪॥੩੭॥
لفظی معنی: رسنا۔ زبان۔ کہت۔ کہہ کر۔ گن ۔ اوصاف۔ سوہ ۔ اچھی لگتی ہے ۔ ایک نمکھ ۔ ذار اسی دیر کے لئے ۔ اپائے ۔ پیدا کرکے ۔ سماوے ۔ مجذوب کر لیتا ہے ۔ چرت ۔ کرشمہ ۔ من موہ ۔ دل محبت میں گرفتار ہو جاتا ے ۔ رہاو۔ سنیئے ۔ سننے سے ۔ رہس ۔ خوشی۔ ردے مان۔ دل میں غرور ۔ دکھ جوہ۔ عذاب تک میں رہتا ہے ۔ دور پییؤ ۔ عزاب مٹا ہے ۔ بن آئی خیالات مل گئے آپس میں منفق رائے ہوگئی ۔ توہ ۔ تجھ سے ۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ برائیاں۔ نرمل۔ پاک ۔ دریو۔ فریب ۔
ترجمہ:
زبان سے حمدو ثناہ کرنیسے زبان چھی ہو جاتی ہے ۔ خدا ایک لمحے میں پیدا کرکے مٹا دیتا ہے اسکے ایسے کرشمے دیکھکر من اسکی محبت مین گرفتار ہو جات اہے ۔ رہاؤ۔ جس کے سننے سے دل خوشی محسوس کرے جسکے دل میں بسانے سے تمام عذاب مٹ جاتے ہیں۔ وہ انسان آرام و آسائش پاتا ہے عذاب دور ہو جاتے ہیں جسکی اے خدا تجھ سے محبت پیار اور خیالات اور سمجھ آپس میں مل جاتے ہیں۔ مراد متفق الرائے ہو جائے ۔ (1) اسکے گناہ اور برائیاں ختم ہو جاتی ہیں دل پاک ہو جاتا ہے دل و ذہن سے مرشد دہوکا فریب مٹا دیتا ہے ۔ اے نانک بتادے ۔ میں نے اس خدا کو پالیا ہے جو کرنے اور کرانے کی توفیق رکھا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
نیَنہُ دیکھِئو چلتُ تماسا ॥
سبھ ہوُ دوُرِ سبھ ہوُ تے نیرےَ اگم اگم گھٹ ۄاسا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ابھوُلُ ن بھوُلےَ لِکھِئو ن چلاۄےَ متا ن کرےَ پچاسا ॥
کھِن مہِ ساجِ سۄارِ بِناہےَ بھگتِ ۄچھل گُنھتاسا ॥੧॥
انّدھ کوُپ مہِ دیِپکُ بلِئو گُرِ رِدےَ کیِئو پرگاسا ॥
کہُ نانک درسُ پیکھِ سُکھُ پائِیا سبھ پوُرن ہوئیِ آسا ॥੨॥੧੫॥੩੮॥
لفظی معنی:
نینو۔ آنکھوں سے ۔ دیکھؤ ۔ دیکھا۔ چلت۔ کرشمہ ۔ کھیل۔ نیرے ۔ نزدیک۔ اگم۔ انسانی رسائی سے بلند ۔ گھٹ ۔ دل میں ۔ واسا۔ بسنا ۔ رہاؤ۔ ابھول ۔ نہ بھولنے والا۔ لکھیو ۔ تحریری ۔ چلا وے ۔ جاری کرتا ہے ۔ متا ۔ سلاح ۔ مشورہ ۔ بچاسا ۔ پہنچاتا ۔ کھن مہہ۔ تھوڑے سے وقت میں ساز سوار یہہ ۔ بناتا ہے سنوارتا ہے ۔ بناہے ۔ مٹاتا ہے ۔ بھگت وچھل۔ عبادت و ریاضت سے محبت کرنے والا ۔ گن تاسا ۔ اوصاف کا خزانہ (1) اندھ کوپ ۔ اندھیرے کوئیں میں۔ دیپک ۔ چراغ۔ پر گاسا۔ روشن۔ درس ۔ دیار ۔ پیکھ۔ دیکھر۔ آسا۔ امید ۔
ترجمہ:
آنکھوں سے ایک کرشمہ دیکھا جو عجیب وغریب ہے خدا جو سبھ سے دور ہوتے ہوئے سبھ کے ساتھ اور نزدیک ہے انسانی رسائی سے بعید ہونے کے باوجود ہر دل میں بستا ہے ۔ رہاؤ۔ وہ نہ گمراہ ہوتا ہے نہ کوئی غلطی کرتا ہے نہ کوئی تحریری فرمان جاری کرتا ہے ۔ نہ کوئی صلاح مشورہ کرتا ہے وہ آنکھ جھپکنے میں پیدا کرتا ہے اسے سجاتا و سنوارتا ہے اور مٹا دیتا ہے وہ عبادت و ریاضت و خدمت سے پیار کرتا ہے اوصاف کا خزانہ ہے مرشد نے میرے دل میں اس طرح سے اسے روشن کر دیا ے جس طرح سے اندھے کوییں میں چراغ روشن کر دیا ہو۔ اے نانک۔ بتادے کہ دیدار سے آرام و آسائش پائیا اور ساری مرادیںپوری ہوئیں۔
سارگ مہلا ੫॥
چرنہ گوبِنّد مارگُ سُہاۄا ॥
آن مارگ جیتا کِچھُ دھائیِئےَ تیتو ہیِ دُکھُ ہاۄا ॥੧॥ رہاءُ ॥
نیت٘ر پُنیِت بھۓ درسُ پیکھے ہست پُنیِت ٹہلاۄا ॥
رِدا پُنیِت رِدےَ ہرِ بسِئو مست پُنیِت سنّت دھوُراۄا ॥੧॥
سرب نِدھان نامِ ہرِ ہرِ کےَ جِسُ کرمِ لِکھِیا تِنِ پاۄا ॥
جن نانک کءُ گُرُ پوُرا بھیٹِئو سُکھِ سہجے اند بِہاۄا ॥੨॥੧੬॥੩੯॥
لفظی معنی:
چرنہ ۔ پاؤں کے لئے ۔ گوبند مارگ۔ خدا کی راہ۔ ان ۔ دوسرا۔ جیتا ۔ جتنا۔ دھائیئے ۔ ووڑ دہوپ ۔ کریں۔ تیتو۔ تناہی ۔ دکھ ۔ عذاب ۔ رہاو۔ نیستر پنیت ۔ آنکھں پاک ۔ درس۔ پیکھے ۔الہٰی دیدار کرکے ۔ ہست پنیت۔ ہاتھ پاک ۔ ٹہلاوا۔ خدمت سے ۔ رداپنت ۔ دل پاک ۔ ہوتا ہے ۔ ردلے ہر بیو۔ دل میں خدا بسنے سے ۔ سست پنیت۔ پیشانی پاک۔ سنت دہوارادا۔ محبوب الہٰی کی دھول سے ۔ سرب ندھان۔ ۔ مسارے خزانے ۔ نام ہر ہر کے ۔ الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت ۔ کرم ۔ بخشش ۔ تقدیر یا ۔ مقدر۔ تن پاوا۔ وہ پاتا ہے ۔ گرپورا۔ کامل مرشد۔ بھیئیؤ۔ ملاپ ہوا۔ سکھ ۔ آرام و آسائش ۔ سہج ۔ روحانی و ذہنی سکون۔ انند۔ خوشی۔ بہاوا۔ گذرتی ہے ۔
ترجمہ:
خدا کی راہوں پر بڑھتے قدم سے اچھے ہ وجاتے ہیں پاؤں۔ دوسری راہوں پر چلنے سےد کھ پاتے ہیں آہیں بھرنے میں ۔ رہاؤ۔ دیدار خدا سے آنکھں پاک و متبک ہو جاتی ہے ۔ خدمت سے ہاتھ پاک ہوتے ہیں۔ جس کے دل و ذہن میں خڈا بس جائے وہ دل پاک ہو جاتا ہے پیشانی سنتوں کے قدموں اور پاؤں کی دہول لگنے سے پاک ہوتی ہے ۔ سارے خزانوں کا خزانہ نام خدا کا جس کے مقدر میں بخشش ہو خدا کی وہی پاتا ہے ۔ خادم نانک ۔ جسکا کا ملاپ کامل مرشد سے ہوااسکی عمر اور زندگی روحانی و ذہنی سکون اور خوشبوں میں گذرتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
دھِیائِئو انّتِ بار نامُ سکھا ॥
جہ مات پِتا سُت بھائیِ ن پہُچےَ تہا تہا توُ رکھا ॥੧॥ رہاءُ ॥
انّدھ کوُپ گ٘رِہ مہِ تِنِ سِمرِئو جِسُ مستکِ لیکھُ لِکھا ॥
کھوُل٘ہ٘ہے بنّدھن مُکتِ گُرِ کیِنیِ سبھ توُہےَ تُہیِ دِکھا ॥੧॥
انّم٘رِت نامُ پیِیا منُ ت٘رِپتِیا آگھاۓ رسن چکھا ॥
کہُ نانک سُکھ سہجُ مےَ پائِیا گُرِ لاہیِ سگل تِکھا ॥੨॥੧੭॥੪੦॥
لفظی معنی۔
دھیائئو۔ دھیان لگائیا۔ توجہ دی ۔ انت بار۔ بوقت آخرت۔ نام سکھا۔ الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت ۔ سکھا ۔ ساتھی ۔امدادی ۔ رکھا۔ محافظ ۔ بطچانے والا۔ رہاؤ۔ اندھ کوپ۔ اندھیرے کویں میں۔ گریہہ میہہ ۔ گھر میں ۔ تن سمریؤ۔ انہوں نے یاد کیا۔ مستک لیکھ لکھا ۔ جسکے پیشانی پر مضمون تحریر ہے ۔ کھوے ۔ بندھن ۔ غلامی دور ہوئی ۔ مکت ۔ نجات۔ آزادی ۔ دکھا ۔ نظر آئیا۔ انمرت نام پیا۔ آبحیات نام ست سچ و حقیقت زہن نشین کیا اپنائیا ۔ عمل کیا۔ من ترپتیا۔ دل کو تسکین ملتی تسلی ہوئی ۔ آگھائے ۔ سیر ہوئے ۔ رسن۔ زبان۔ چکھا۔لطف لیا۔ سہج۔ سکون ۔ تکھا ۔ پیاس۔
ترجمہ:
جسنے بوقت آخرت خدا میں دھیان لگائیا الہٰی نام کی یا دوریاض کی وہ ساتھی اور امدادی ہوا۔ جہاں ماں باپ بیٹے اور بھائی بھی نہیں پہنچ سکتا وہاں وہ بچاتا ہے ۔ رہاؤ۔ گھر کے اندھیرے کوییں میں اس نے یاد کیا جسکی پیشانی پر ہے تحریر کیا ہوا۔ غلامی اور بندش ختم ہوئی آزادی نصیب ہوئی مرشد نے لدائی تب تو اس طرح دکھائی دیا اے خدا کہ ہر جگہ تیرا دیدار نظر آئیا (1) آب حیات نام پیا جسنے تسکین ملی سیر ہہوا لطف لیا۔ اے نانک۔ بتادے آرام و سکون پائیا مرشد نے میری مرادین پوری کیں روحانی سکون پائیا ۔
سارگ مہلا ੫॥
گُر مِلِ ایَسے پ٘ربھوُ دھِیائِیا ॥
بھئِئو ک٘رِپالُ دئِیالُ دُکھ بھنّجنُ لگےَ ن تاتیِ بائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیتے ساس ساس ہم لیتے تیتے ہیِ گُنھ گائِیا ॥
نِمکھ ن بِچھُرےَ گھریِ ن بِسرےَ سد سنّگے جت جائِیا ॥੧॥
ہءُ بلِ بلِ بلِ بلِ چرن کمل کءُ بلِ بلِ گُر درسائِیا ॥
کہُ نانک کاہوُ پرۄاہا جءُ سُکھ ساگرُ مےَ پائِیا ॥੨॥੧੮॥੪੧॥
لفظی معنی:
پربھو۔ خدا۔ دھیائیا۔ دھیان لگائیا۔ کرپال ۔ مہربان۔ دکھ بھنجن ۔ عذاب مٹانیوالا۔ ۔ تانی بائیا۔ گرم ہوا۔ عذاب ۔ رہاؤ۔ نمکھ نہ بچھرے ۔ انکھ چھپکنے لئے بھی نہ جدا ہوئے ۔ بسرے ۔ بھلائے ۔ سدتنگے ۔ ہمیشہ ساتھ ۔ جت جائیا۔ جہاں جاتا ہے (1) چرن کمل۔ پائے پاک ۔ گرورسائیا۔ دیدار ۔ مرشد پر ۔ کاہوں۔ کسی ۔ پرواہا۔ محتاجی ۔
ترجمہ:
مرشد کے ملاپ سے اس طرھ سے خدا عبادت و ریاضت کی دھیان دیا کہ خدا مہربان ہوا عذاب اور دکھ درد مٹانے والا خدا کہ اب تکلیف نہیں آتی ۔ رہاؤ۔ جتنے سانس ہم نے لئے اتنے ہی سانس حمدو ثناہ کی ۔ جو آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے جدا نہیں ہوتا ایک گھڑی بھی نہیں بھلائیا جاتا ہمیشہ ساتھ ہوتا ہے جہاں جاتا ہے (1) سنیں قربان ہوں پائے پاک کدا پر اور قربان ہوں دیدار مرشد پر ۔ اے نانک بتادے ۔ مجھے کسی کی محتاجی نہیں رہی ۔ جب سے آرام و آسائش کا سمندر پائیا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
میرےَ منِ سبدُ لگو گُر میِٹھا ॥
کھُل٘ہ٘ہِئو کرمُ بھئِئو پرگاسا گھٹِ گھٹِ ہرِ ہرِ ڈیِٹھا ॥੧॥ رہاءُ ॥
پارب٘رہم آجونیِ سنّبھءُ سرب تھان گھٹ بیِٹھا ॥
بھئِئو پراپتِ انّم٘رِت ناما بلِ بلِ پ٘ربھ چرنھیِٹھا ॥੧॥
ستسنّگتِ کیِ رینھُ مُکھِ لاگیِ کیِۓ سگل تیِرتھ مجنیِٹھا ॥
کہُ نانک رنّگِ چلوُل بھۓ ہےَ ہرِ رنّگُ ن لہےَ مجیِٹھا ॥੨॥੧੯॥੪੨॥
لفظی معنی:
کھلؤ کرم۔ تقدیر بیدار ہوئی ۔ بخشش کا دروازہ کھلا۔ بھیؤ پرگاسا۔ روشنی ہوئی ۔ مراد سمجھ آئی ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دل میں۔ ہر ہر ڈیٹھا۔ خدا دیکھا ۔ رہاؤ۔ آجونی ۔ جو زندگیوں میں نہیں۔ سنبھؤ۔ از کود ۔ خود بخود سرب تھان۔ ہر جگہ۔ گھٹ بیٹھا۔ ہر دل میں بسات ۔ بھیو پراپت۔ حاصل ہوا۔ انمرت ناما۔ آب حیات نام ایسا پانی جس سے زندگی روحانی واخلاقی طور پر پاک و متبرک و مقدم ہو جاتی ہے ۔ چرنیتھا۔ قدموں پر (1) ست سنگت ۔ پاکدامنوں کی جو صدیوی اور جاویداں ہیں کے ساتھیوں کی صحبت و قربت ۔ رین ۔ دہول قدموں کی سگل تیرتھ مجنیٹھا۔ سارے تیرتھوں کی زیارت جسکے تاثرات مجیٹھے رنگ کی مانند صدیوی ہوتے ہیں۔۔ رنگ چلول ۔ چوں لالہ ۔ گہرا سرخ۔ رنگ ۔ پیار ۔ مجیٹھا۔ مجیٹھ کے رنگ ۔ جیسا۔
ترجمہ:
میرے دل کو کلام مرشد پیار اور میٹھا معلوم ہونے لگا ہے ۔ جس سے الہٰی بخشش کے دروازے کھل گئے ہیں اور ذہن روشن ہو گیا ہے اور ہر دل میں خدا کے بستنے کا دیدار ہوتا ہے ۔رہاؤ۔ خدا کامیابی بخشنے والا ہے ۔ موت و پیدائش میں نہیں مراد زندگی میں نہیں ہر جگہ ہے ہر دل میں بستا ہے ۔ اب حیات جو زندگی صدیوی جاویداں بنانیوالا ہے اور الہٰی نام ۔ جو ست ہے سچ ہے حق اور حقیقت ہے حاصل ہوا۔ قربان ہوئے پائے مقدس خدا پر (1) سچے مصاحبوں کے قدموںکی دہول چہرےپر لگی جس سے سارے زیارت گاہوں کی زیارت کرلی۔ اے نانک بتادے ۔ کہ اب سرخرو ہو گیا ہوں اب الہٰی پیار کا مجیٹھ کے رنگ جیسا پیار نہیں مٹے گا۔
سا
رگ مہلا ੫॥
ہرِ ہرِ نامُ دیِئو گُرِ ساتھے ॥
نِمکھ بچنُ پ٘ربھ ہیِئرےَ بسِئو سگل بھوُکھ میریِ لاتھے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ک٘رِپا نِدھان گُنھ نائِک ٹھاکُر سُکھ سموُہ سبھ ناتھے ॥
ایک آس موہِ تیریِ سُیامیِ ائُر دُتیِیا آس بِراتھے ॥੧॥
نیَنھ ت٘رِپتاسے دیکھِ درساۄا گُرِ کر دھارے میرےَ ماتھے ॥
کہُ نانک مےَ اتُل سُکھُ پائِیا جنم مرنھ بھےَ لاتھے ॥੨॥੨੦॥੪੩॥
لفظی معنی:
ہیرے ۔ دل میں ۔ سگل بھوکھ۔ ساری بھوک۔ رہاؤ۔ کر پاندھان ۔ مہربانیوں کا خزانہ ۔ گن نای۔ سارے اوصاف کا مالک۔ سکھ سموہ۔ سارے آرام و آسائش ۔ ناتھے ۔ مالک۔ آس۔ اُمید۔ دتیا۔ دوسری ۔ براتھے ۔ بیکار۔ بیفائدہ۔ (1) ترپتا سے ۔ تکسین پاتی ہیں۔ سیر ہوتی ہیں۔ درساوا۔ دیدار پاکر۔ کر دھارے ۔ ہاتھ رکھے ۔ ساتھے ۔ پیشانی پر ۔ اتل سکھ۔ اتنا بھاری ۔ آرام آسائش جسکا وزن نہ ہو سکے ۔ جنم مرن بھے لاتھے ۔ کہ میرا موت و پیدائش کا خوف دور ہوگیا۔
ترجمہ:
مرشد نے الہٰی نام (ست) مراد جو صدیوی ہے سچ ہے ۔ حقیقت ہے میرا مصاحب اور ساتھی بنا دیا ہے ۔ اب الہٰی کلام میرے دل میں بستا ہے جس سے میری ساری بھوک مٹ گئی ہے ۔ رہاؤ۔ اے رحمان الرحیم مہربانیوں کے خزانے اوصاف کے مالک سارے آرام آسائش کے مالک اے میرے آقا مجھے تجھ سے ہی امید ہے ۔ دوسری امیدیں بیکار ہیں (1) میری آنکھیں دیدار سے مخمور ہو گئیں ہیں سیر ہوگئیں ہیں مرشد نے میری پیشانی پر ہاتھ رکھے ہیں میری دلجوئی اور محبت اور امدادی بھروسے کے طور پر اے نانک بتادے کہ میں نے اتنا آرام و آسائش محسوس کیا ہے جو نہ وزن کیا جا سکتا ہے نہ اندزہ میرے تمام خوف مٹ گئے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
رے موُڑ٘ہ٘ہے آن کاہے کت جائیِ ॥
سنّگِ منوہرُ انّم٘رِتُ ہےَ رے بھوُلِ بھوُلِ بِکھُ کھائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پ٘ربھ سُنّدر چتُر انوُپ بِدھاتے تِس سِءُ رُچ نہیِ رائیِ ॥
موہنِ سِءُ باۄر منُ موہِئو جھوُٹھِ ٹھگئُریِ پائیِ ॥੧॥
بھئِئو دئِیالُ ک٘رِپالُ دُکھ ہرتا سنّتن سِءُ بنِ آئیِ ॥
سگل نِدھان گھرےَ مہِ پاۓ کہُ نانک جوتِ سمائیِ ॥੨॥੨੧॥੪੪॥
لفظی معنی:
موڑھے ۔ بیوقوف۔ آن ۔ اور جگہ۔ کت ۔ کہاں۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ انمرت۔ آب حیات ہے ۔ بھول بھول گمراہ ہوکر۔ ۔ وکھ ۔ وش۔ زہر ۔ رہاؤ۔ سندر۔ خوبصورت۔ چتر۔ دانشمند۔ انوپ۔ انوکھا ۔ بدھاتے ۔ تدبیر ساز۔ رچ ۔ رچی ۔ پیار۔ رائی ۔ تھوڑا سا۔ موہن ۔ پیارا۔ موہیو ۔ پیار میں گرفتار کیا۔ باور۔ گرفتار ۔ الجھا ہوا۔ ٹھگوری ۔ ٹگ لینے والی بوٹی (1) دیال۔ مہربان۔ دکھ ہرتا۔ عذاب مٹانیوالا۔ بن آئی ۔ پیار ہوا۔ سگل ندھان۔ سارے خزانے ۔ گھر کے مراد دل میں۔ جوت سمائی ۔ خدا کے نور میں مجذوب ہو گیا۔
ترجمہ:
اے بیوقوف انسان کیوں بھٹکتا پھرتا ہے ۔ تیرے ساتھ دلفریب آب حیات ہے گمراہی مین زہر کھا رہا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا خوب صورت ہے دانشمند ہے تدبیر دساز ہے اس سے پیار نہیں کرتا ۔ دلربا دنیاوی دولت سے پیار کرتا ہے ۔ اس مٹ جانیوالے عالم ایک فریب کاری کو اپنا رکھا ہے ۔ (1) جس پر خدا مہربان ہو جاتا ہے اسکی محبوبان خدا سے پیار ہو جاتا ہے اسے گوئیا دنیا کی تمام دولت اس دل میں ہی پالیئے اے نانک بتادے کہ وہ الہٰی نو میں محو و مجذوب ہوگیا۔
سارگ مہلا ੫॥
اوئنّ پ٘رِء پ٘ریِتِ چیِتِ پہِلریِیا ॥
جو تءُ بچنُ دیِئو میرے ستِگُر تءُ مےَ ساج سیِگریِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہم بھوُلہ تُم سدا ابھوُلا ہم پتِت تُم پتِت اُدھریِیا ॥
ہم نیِچ بِرکھ تُم میَلاگر لاج سنّگِ سنّگِ بسریِیا ॥੧॥
تُم گنّبھیِر دھیِر اُپکاریِ ہم کِیا بپُرے جنّتریِیا ॥
گُر ک٘رِپال نانک ہرِ میلِئو تءُ میریِ سوُکھِ سیجریِیا ॥੨॥੨੨॥੪੫॥
لفطی معنی:
اواً ۔ خدا۔ پرپت ۔ پیار۔ پریہ۔ پیارا۔ چیت۔ دل ۔ تؤ میں۔ تب میں نے ۔ ساج بیگرئیا۔ بناؤ سیگار ہوا ۔ رہاؤ۔ بھولیہہ ۔ گمراہ ۔ سدا۔ بھولا۔ ہمیشہ نا بھولنے والا۔ پتیت۔ بدکار۔ پتت اوھرئیا۔ بدکاروں کو راہ راست پر لانیوالے ۔ سچ کمینے ۔ برکھ ۔ درخت۔ میلا گر ۔ چندن۔ لاج۔ عزت ۔ سنگ بسرئیا۔ بسنے والے (1) گنجیدہ ۔ سنجیدہ ۔ دھیر ۔ مستقل مزاج ۔ برداشت کا مادہ رکھنے والے ۔ بپرے ۔ بیچارے ۔ جنتریا۔ جاندار۔ اپکاری ۔ دوسروں کی امداد کرنیوالے ۔ گر کرپال۔ اے مرشد مہربانی کر ۔ ہر مییؤ ۔ خدا سے ملاؤ۔ تؤ۔ تب۔ میری سوکھ ۔ سیجریا۔ یمرا دل ۔ آرام پائے ۔
ترجمہ:
میرے دل میں پہلے سے پیار ہے پیارے خدا کا مگر جب سے تم نے سچے مرشد تو نے سبق دیا ہے میری طرز زندگی اچھی اور درست ہو گئی ہے ۔ رہاؤ۔ ہم گمراہ ہیں آپ کبھی گمراہ نہیں ہوتے ۔ ہم بر ہیں۔ بدکار ہیں۔ آپ بدکاروں کو نیک بنانے والے ہو ہم ایک گٹھیا قسم کے درخت کی طرح ہیں آپ پہاڑؤں پر اگنے والے خوشبودار چندن ۔ عزت زندگی بسر کرنیواے (1) تم سنجیدہ مستقل مزاج دوسروں کی امداد کرنیوالے ہم کی کوئی توفیق نہیں۔ اے نانک۔ جب سے مرشد مہربان ہوکر میرا ملاپ خدا سے کرائیا ہے ۔ میرا دل آرام وآسائش محسوس کرتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
من اوءِ دِنس دھنّنِ پرۄاناں ॥
سپھل تے گھریِ سنّجوگ سُہاۄے ستِگُر سنّگِ گِیاناں ॥੧॥ رہاءُ ॥
دھنّنِ سُبھاگ دھنّنِ سوہاگا دھنّنِ دیت جِنِ ماناں ॥
اِہُ تنُ تُم٘ہ٘ہرا سبھُ گ٘رِہُ دھنُ تُمرا ہیِݩءُ کیِئو کُرباناں ॥੧॥
کوٹِ لاکھ راج سُکھ پاۓ اِک نِمکھ پیکھِ د٘رِسٹاناں ॥
جءُ کہہُ مُکھہُ سیۄک اِہ بیَسیِئےَ سُکھ نانک انّتُ ن جاناں ॥੨॥੨੩॥੪੬॥
لفظی معنی:
دنس۔ دن ۔ دھن۔ خوش قسمت۔ پراوانا۔ قبول۔ منظور ۔ سچے مرشد کے ساتھ۔ گیاناں۔ جو علم و دانش مراد روحانی وخلایق سمجھ میں گذرے ۔ رہاؤ۔ خوش قسمت ۔ خوش قسمت ہے وہ شخصیت جسے اے خدا عزت و وقار ہے ۔ یہ جسم تیرا۔ گریہہ ۔ گھر ۔ ہبوں۔ دل (1) راج سکھ ۔ حکمرانی آرام و آسائش ۔ پیکھ درسٹانا۔ نظر عنائیت و شفقت ۔ مکھہو۔ زبان سے ۔ ایہہ یسئیے ۔ یہاں بیٹھو ۔ انت ۔ آخرت۔
ترجمہ:
اے دل وہ دن وہ وقت بلند اقبال اور خوش قسمت ہے جو خدا کو منظور ہوتے ہیں ۔ زندگی کے وہ پل گھڑیاں برآور ہیں جو سچے مرشد کے ملاپ محبت و قربت ارو جس میں روحانی وخلاقی علم و دانش میں گذرتی ہیں۔ رہاؤ۔ وہ قابل قدر ہیں۔ خوش قسمت ہیں۔ جنہیں تو اپنے در پر قدرومنزلت بخشتا ہے ۔ میرا یہ جسم میرا گھر اور اثاثہ تیرے حوالے ہے اور اپنا دل و دماغ تجھ پر قربان ہے (1) اے نانک۔ اے خدات تیری آنکھ چھپکنے جتنی نگاہ شفقت سے لاکھوں کروڑوں حکمرانیوں کے آرام و آسائش حاصل ہوتےہیں۔ اے نانک اے خدا جب تو منہ سے کہے اے خدمتگار یہاں بٹھ اس خوشی بھرے سکون کی آخرت سمجھ سے باہر ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
اب مورو سہسا دوُکھُ گئِیا ॥
ائُر اُپاۄ سگل تِیاگِ چھوڈے ستِگُر سرنھِ پئِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
سرب سِدھِ کارج سبھِ سۄرے اہنّ روگ سگل ہیِ کھئِیا ॥
کوٹِ پرادھ کھِن مہِ کھءُ بھئیِ ہےَ گُر مِلِ ہرِ ہرِ کہِیا ॥੧॥
پنّچ داس گُرِ ۄسگتِ کیِنے من نِہچل نِربھئِیا ॥
آءِ ن جاۄےَ ن کت ہیِ ڈولےَ تھِرُ نانک راجئِیا ॥੨॥੨੪॥੪੭॥
لفظی معنی:
سہسا۔ فکر مندی ۔ اپاو۔ کوشش۔ تیاگ۔ چھوڈ ۔ سرن ۔ پناہ۔ رہاؤ۔ سرب سیدھ ۔ ساری کراماتیں۔ معجزے ۔ ہاروگ ۔ خودی کی بیماری ۔ سگل ہی کھئیا ۔ سارا ہی مٹا ۔ کوٹ پرادھ ۔ کروڑون گناہ ۔ کھن میہہ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں۔ کھؤ بھئی ہے ۔ مٹ جاتے ہیں۔ ہر ہر کیا۔ خدا خدا کہنے سے ۔ پنچ واس۔ پانچ خدمتگار ۔ وسگت کہنے ۔تائج ۔ زہر ۔ نہچل نرھییا۔ مستقل ۔ بے خوف تھر مستقل ۔
ترجمہ:
اب میرا فکر اور عذاب مٹ گیا ہے ۔ دوسری تمام کوششیںش چھوڑ کر سچے مرشد کی پناہ لے لی ہے ۔ رہاؤ۔ مجھے تمام معجزے حاصل ہو گئے ہیں۔ سارے کام درست ہو گئے ہیں اور خودی مٹ گئی ہے جب سے مرشد کے ملاپ سے خدا خدا کہنا شروع ہو گیا ہے (1) مرشد نے پانچوں عیب مریے زہر کردیئے ہیں۔ میرا دل مستقل اور بیخوف ہو گیا ہے اب بھٹکن مٹ گئی ہے اے نانک مستقل حکمرانی حاصل ہو گئی ۔
سارگ مہلا ੫॥
پ٘ربھُ میرو اِت اُت سدا سہائیِ ॥
منموہنُ میرے جیِء کو پِیارو کۄن کہا گُن گائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کھیلِ کھِلاءِ لاڈ لاڈاۄےَ سدا سدا اندائیِ ॥
پ٘رتِپالےَ بارِک کیِ نِیائیِ جیَسے مات پِتائیِ ॥੧॥
تِسُ بِنُ نِمکھ نہیِ رہِ سکیِئےَ بِسرِ ن کبہوُ جائیِ ॥
کہُ نانک مِلِ سنّتسنّگِت تے مگن بھۓ لِۄ لائیِ ॥੨॥੨੫॥੪੮॥
لفظی معنی:
ات ۔ ات ۔ یہاں اور وہاں ۔ سہائی ۔ مددگار ۔ من موہن۔ دل کو اپنی محبت میں گرفتار کرنیوالا۔ من موہن ۔ میرے جیئہ کو پیار۔ میرا دل پیارا میرے دل کو اپنی محبت میں گرفتار کرنیوالا۔ کون کہا۔ کیا کہوں ۔ گن گائی ۔ حمدوچناہ کرتے وقت (1) اندائی ۔ انند دینے والا۔ پرتپاے ۔ پرورش کرتا ہے ۔ب ارک ۔ بچے کی طرح ۔ نیائیں۔ کی طرح (1) نمکھ ۔ تھوڑے سے عرصے کے لئے بھی ۔ کہو ۔ کبھی ۔ بسر ۔ بھول ۔ مگن ۔ محو۔ بو ۔ توجو ۔ دھیان۔
ترجمہ:
خدا ہر دو عالموں میں مددگار ہے ۔ میرے دل کو اپنی مھبت میں جڑ لیجانیوالا دل سے پیارا مین اسکے کون کونسی تعریف کروں اسکے کس اوصاف کی ۔ رہاؤ۔ کھیل کھلاتا ہے پیار کرتا ہے ہمیشہ سکون دیتا ہے ۔ بچوں کی طرح پرورش کرتا ہے ۔ جیچے مان باپ کرتے ہیں۔ (1) اسکے بغیر آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے بھی رہ نہیں سکتے نہ کبھی بھول سکتے ہیں۔ اے نانک بتادے جو پارساؤں خدا رسیدہ پاکدامنوں کی صحبت و قربت کرتےہیں وہ خدا کی محبت میں محو و مجذوب رہتے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
اپنا میِتُ سُیامیِ گائیِئےَ ॥
آس ن اۄر کاہوُ کیِ کیِجےَ سُکھداتا پ٘ربھُ دھِیائیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سوُکھ منّگل کلِیانھ جِسہِ گھرِ تِس ہیِ سرنھیِ پائیِئےَ ॥
تِسہِ تِیاگِ مانُکھُ جے سیۄہُ تءُ لاج لونُ ہوءِ جائیِئےَ ॥੧॥
ایک اوٹ پکریِ ٹھاکُر کیِ گُر مِلِ متِ بُدھِ پائیِئےَ ॥
گُنھ نِدھان نانک پ٘ربھُ مِلِیا سگل چُکیِ مُہتائیِئےَ ॥੨॥੨੬॥੪੯॥
لفظی معنی:
میت ۔ دوست۔ سوآمی ۔ مالک۔ آس۔ امید ۔ اور۔ دوسری۔ کاہو۔ کبھی ۔ کیجے ۔ کرؤ۔ سکھداتا۔ سکھ دینے والا۔ پربھ ۔ خدا۔ دھیاپیئے ۔ دھیان۔ لگائیں۔ رہاؤ۔ سوکھ ۔ آرام و آسائش ۔ منگل۔ کوشی۔ کالیان۔ خوشحالی ۔ سرئی ۔ پناہ۔ تیاگ۔ چھوڑ کر۔ لاج لون۔ آنکھوں کی شرم (1) اوٹ۔ آسرا۔ ٹھاکر۔ مالک۔ بدھ ۔ عقل ۔ دانشمندی ۔ سگل۔ ساری ۔ چکی ۔ مٹی ۔ محتاییئے ۔ محتاجی ۔
ترجمہ:
اپنے دوست و آقا کی ہمیشہ تعریف کرنی چاہییے ۔ دوسرے کسی سے اُمید نہ رکھیں سکھ دینے والے خدا کی عبادت و ریاضت کرؤ (1) جسکے گھر میں ہر طرح کی کوشیاں آرام آسائش ہے اور سکون ہے اسکی پناہ لو۔ گر کدا کو چھوڑ کر کسی انسنا کی خدمت کرو گے تو شرمسار ہونا پڑیگا (1) خدا کا آسرا لیا مرشد سے ملکر سمجھ آئی۔ اے نانک اوصاف کا کزناہ خدا ملا جس سے ساری محتاجی ختم ہوئی ۔
سارگ مہلا ੫॥
اوٹ ستانھیِ پ٘ربھ جیِءُ میرےَ ॥
د٘رِسٹِ ن لِیاۄءُ اۄر کاہوُ کءُ مانھِ مہتِ پ٘ربھ تیرےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
انّگیِکارُ کیِئو پ٘ربھِ اپُنےَ کاڈھِ لیِیا بِکھُ گھیرےَ ॥
انّم٘رِت نامُ ائُکھدھُ مُکھِ دیِنو جاءِ پئِیا گُر پیَرےَ ॥੧॥
کۄن اُپما کہءُ ایک مُکھ نِرگُنھ کے داتیرےَ ॥
کاٹِ سِلک جءُ اپُنا کیِنو نانک سوُکھ گھنیرےَ ॥੨॥੨੭॥੫੦॥
لفظی معنی:
اوٹ ستانی ۔ بہت آسرا۔ درسٹ ۔ نگاہ۔ مان۔ وقار۔ عزت ۔ مہت۔ عظمت۔ رہاؤ۔ نگہکار۔ ساتھ۔ اپنت۔ دکھ ۔ زہر۔ انمرت۔ نام۔ آب حیات نام سچ حق و حقیقت ۔ وکھد ۔ دوائی ۔ پیرے ۔ پاؤں (1) اُپما ۔ تعریف۔ نرگن ۔ بے اوصاف ۔ داتارے ۔ دینے والے کے ۔ سلک ۔ پھندہ۔ گھنیرے ۔ زیادہ ۔
ترجمہ:
اے خدا مجھے تیرا بہت آسرا ہے ۔ اے خدا تیرے وقار و عظمت کے برابر کسی اپنی نگاہ کے تابع نہیں دیکھتا ۔ رہاؤ۔ جسکا ساتھی خدا ہوا اسے دنیاوی دولت کی گرفت سے باہر کیا۔ جو مرشد کے قدموں پر گر آپ حیات نام اکسے منہ میں دیا۔ میں اس بے اوصاف کو اوصاف بخشنے والوں کی کونسی تعریف وعظمت بناوں کیونکہ منہ ایک ہے اوصاف بیشمار ۔ اے نانک۔ جب اس نے کسی خوش قسمت کو اسکے پھندے کاٹ کر اپنا بنالیا اے نانک اسے بیشمار آرام و آسائش حاصل ہوا۔
سارگ مہلا ੫॥
پ٘ربھ سِمرت دوُکھ بِناسیِ ॥
بھئِئو ک٘رِپالُ جیِء سُکھداتا ہوئیِ سگل کھلاسیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اۄرُ ن کوئوُ سوُجھےَ پ٘ربھ بِنُ کہُ کو کِسُ پہِ جاسیِ ॥
جِءُ جانھہُ تِءُ راکھہُ ٹھاکُر سبھُ کِچھُ تُم ہیِ پاسیِ ॥੧॥
ہاتھ دےءِ راکھے پ٘ربھِ اپُنے سد جیِۄن ابِناسیِ ॥
کہُ نانک منِ اندُ بھئِیا ہےَ کاٹیِ جم کیِ پھاسیِ ॥੨॥੨੮॥੫੧॥
لفظی معنی:
پربھ سمرت۔ الہٰی یاد وریاض ۔ بناسی ۔ مٹتے ہیں۔ کرپال۔ مہربان۔ سگل ۔ خلاصی ۔ چھٹکارہ ۔ نجات ۔ رہاؤ۔ سوجھے ۔ سمجھ نہیں آتا۔ پربھ بن ۔ خدا کے بغیر ۔ کس پیہہ جاسی ۔ کس پاس جائیں ۔۔ پاسی ۔ پاس ہے ۔ (1) سد جیون ابناسی ۔ صدیوی زندگی والے لافناہ انند۔ سکون ۔ جسم کی پھاسی ۔ جمرودت کا پھندہ ۔
ترجمہ:
الہٰی یاد سے عذاب مٹ جاتے ہی ں خدا مہربان ہوتا ہے دل کو سکون ملتا ہے اور ہر طرح کی آزادی حاصل ہوتی ہے ۔ رہاؤ۔ اسکے علاوہ سمجھ نہیں آتا کس پاس جائیں۔ جس طرح سے سمجھو اس طرح سے میری حفاظت کرؤ سب کچھ تمہارے پاس ہے ۔ (1) جنکی امداد اپنے ہاتھ سے کی وہ لا فناہ روحانی زندگی والے ہوگئے ۔ اے نانک۔ دل کو سکون ملا ہے اور روحانی اور اخلاقی موت کا پھندہ گٹ گیا۔
سارگ مہلا ੫॥
میرو منُ جت کت تُجھہِ سم٘ہ٘ہارےَ ॥
ہم بارِک دیِن پِتا پ٘ربھ میرے جِءُ جانہِ تِءُ پارےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جب بھُکھوَ تب بھوجنُ ماںگےَ اگھاۓ سوُکھ سگھارےَ ॥
تب اروگ جب تُم سنّگِ بستوَ چھُٹکت ہوءِ رۄارےَ ॥੧॥
کۄن بسیرو داس داسن کو تھاپِ اُتھاپنہارےَ ॥
نامُ ن بِسرےَ تب جیِۄنُ پائیِئےَ بِنتیِ نانک اِہ سارےَ ॥੨॥੨੯॥੫੨॥
لفظی معنی:
جت کت۔ جہاں کہیں۔ تجھے سہارے ۔ تجھے یاد کرتے ہین۔ بارک ۔ بچے ۔ دین۔ غریب۔ جیؤ جانہو۔ جیسے سمجھو ۔ تیؤ۔ اس طرح ۔ رہاؤ۔ اگھائے ۔ سیر ہوجاتا ہے ۔ سگھارے ۔ سارے آرام ۔ اروگ ۔ تندرست۔ روارے ۔ دہول (1) بیسرو۔ آرامگاہ ۔ داس۔ داسن کو ۔غلاموں کے غلام کا ۔ تھاپ اتھاپنہارے ۔ پیدا کرکے مٹانیوالے ۔ یسرئے ۔ بھوئے ۔ جیون ۔ زندگی ۔ سارے ۔ کرتا ہے ۔
ترجمہ:
اے خدا میرا دل ہر جگہ تجھے یاد کرتا ہے ہم بچے ہیں غریب تیرے اور تو میرا باپ ہے میرے خدا جیسے تو سمجھ اس طرح پار لگا ۔ رہاؤ۔ جس طرح بچہ بھوک لگتی ہے ۔ کھانا مانگتا ہے جب سید ہو جاتا ہے تو آرام پاتا ہے ۔ اس طرح جب تم ساتھ ہو تو تندرست جدائی سے دہول ہو جاتا ہے (1 ) اے پیدا کرکے مٹادینے والے تیرے غلاموں کے غلاموں کا کہان ٹھکانہ ۔ اے کدا تیرا نام سچ و حقیقت نہ بھولنے سے روحانی واخلایق زندگی حاصل ہوتی ہے نانک یہ عرض گذارتا ہے سب کو۔
سارگ مہلا ੫॥
من تے بھےَ بھءُ دوُرِ پرائِئو ॥
لال دئِیال گُلال لاڈِلے سہجِ سہجِ گُن گائِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر بچناتِ کمات ک٘رِپا تے بہُرِ ن کتہوُ دھائِئو ॥
رہت اُپادھِ سمادھِ سُکھ آسن بھگتِ ۄچھلُ گ٘رِہِ پائِئو ॥੧॥
ناد بِنود کوڈ آننّدا سہجے سہجِ سمائِئو ॥
کرنا آپِ کراۄن آپے کہُ نانک آپِ آپائِئو ॥੨॥੩੦॥੫੩॥
لفظی معنی:
بھے بھؤ۔ خوف ۔ پراییؤ۔ دور ہوا۔ لال ۔ سرخ۔ دیال۔ مہربان۔ گلال ۔ گل ۔ لالہ جیا۔ گربچنات ۔ کلام مرشد۔ کمات۔ عمل کرتے ہوئے ۔ بہور ۔ دوبارہ ۔ کت ہو ۔ کہیں۔ دھایؤ۔ بھٹکیؤ۔ اپادھ ۔ برائیان ۔ سمادھ سکھ آسن۔ روحانی دھیان میں آرام دیہہ ٹھکانہ ۔ بھگت۔ و چھل۔ بادت و ریاضت سے محبت کرنیوالا۔ گریہہ پایؤ۔ انسانی ذہن الہٰی گھر (1) ناد۔ آواز۔ بنور۔ کرشمے ۔ کوڈ ۔ کروڑوں ۔ انندا۔ روحانی سکون ۔ سہج ۔ روحانی و ذہنی سکون۔ سمائیو۔ محو و مجذوب ۔ کرنا آپ۔ خود ہی کرنا۔ کراون آنے ۔ خود ہی کروانا ۔ آپے آپایئیو ۔ خود ہی پیدا کیؤ۔
ترجمہ:
دل سے خوف کا نور ہوا قابل قدر مہربان گل لالہ جیسے سر خرو پیارے کی حمدوچناہ کرنے سے ۔ رہاؤ۔ سبق مرشد پر عمل کرنے سے کہیں دوسری طرف نہیں بھٹکنا پڑتا ۔ برا ئیو ں اور بدیون سے بچتا ہے روحانی و ذہنی سکون میں محو ہوتا ہے ۔ عبادت وریاضت کے دلدادہ کو دل میں ہی پا لیت اہے (1) نظموں گانوں اور کرشموں کے کروڑوں ہی خوشیان بھرے سکون حاصل ہوتے ہیں۔ کدا خود ہی کرنے اور کرانیوالا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ خدا بخود ہے ہر جگہ۔
سارگ مہلا ੫॥
انّم٘رِت نامُ منہِ آدھارو ॥
جِن دیِیا تِس کےَ کُربانےَ گُر پوُرے نمسکارو ॥੧॥ رہاءُ ॥
بوُجھیِ ت٘رِسنا سہجِ سُہیلا کامُ ک٘رودھُ بِکھُ جارو ॥
آءِ ن جاءِ بسےَ اِہ ٹھاہر جہ آسنُ نِرنّکارو ॥੧॥
ایکےَ پرگٹُ ایکےَ گُپتا ایکےَ دھُنّدھوُکارو ॥
آدِ مدھِ انّتِ پ٘ربھُ سوئیِ کہُ نانک ساچُ بیِچارو ॥੨॥੩੧॥੫੪॥
لفظی معنی:
منیہہ آدھارد۔ من کا آسرا۔ گرپورے ۔ کامل مرشد۔ نمسکارو۔ سجدہ کرؤ۔ سرجھکاؤ۔ رہاؤ۔ بجھی ترنا ۔ خواہش مٹی ۔ سہج سہیلا۔ روحانی و ذہنی سکون میں آرام و آسائش ۔ کام کر ودھ وکھ۔ شہوت اور غصے کی زہر جارو۔ جلاؤ۔ آلے لہ جائے ۔ بھٹکن ۔ تناسخ۔ بسے اک ٹھایر ۔ ایک ٹھکانے پر بستا ہے ۔ آسن نرنکارو۔ جہاں خدا بستا ہے (1) پرگٹ ۔ ظاہر۔ گپتا ۔ پوشیدہ۔ دھندہو کارو۔ اندھیرا گبار ۔ آو ۔ آغاز ۔ شروع ۔ مدھ ۔ درمیان ۔ انت ۔ آخر۔ پربھ سوئی ۔ وہی خدا۔ کہہ نانک ساچ وچارو۔ نانک بتا دے ۔ سچا ۔ صدیوی سوچ سمجھ اور خیال ۔
ترجمہ:
آب حیات نام جس سے زندگی روحانی و اخلاقی ہو جاتی ہے جس نے دیا ہے قربان ہوں اس پر یہ دل کے لئے اسرا سے کامل مرشد کے اگے سر جھکاتا ہوں۔ رہاؤ۔ اس سے خواہشات کی آگ بجھتی ہے روحانی وذہنی سکون اور آرام و آسائش ملتی ہے شہوت و غصے کی زہر جل جاتی ہے ۔ دل بھتکتا نہیں مستقل مزاج ہو جاتا ہے ۔ جہاں بستا ہے کدا (1) یہ ظاہر قائیات قدرت خدا ہے میراد قائنات قدرت کدا کی ہی شکل و صورت ہے ۔ اس مین ہی پوشیدہ و ظاہر ہے ۔ اندھیرا وغبار بھی وہی ہ ۔ آغاز عالم میں درمیان میں بھی اور بوقت آخرت بھی وہی ہوگا۔ اے نانک بتادے کہ یہی صدیوی حقیقت اور سچا خیال ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
بِنُ پ٘ربھ رہنُ ن جاءِ گھریِ ॥
سرب سوُکھ تاہوُ کےَ پوُرن جا کےَ سُکھُ ہےَ ہریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
منّگل روُپ پ٘ران جیِۄن دھن سِمرت اند گھنا ॥
ۄڈ سمرتھُ سدا سد سنّگے گُن رسنا کۄن بھنا ॥੧॥
تھان پۄِت٘را مان پۄِت٘را پۄِت٘ر سُنن کہنہارے ॥
کہُ نانک تے بھۄن پۄِت٘را جا مہِ سنّت تُم٘ہ٘ہارے ॥੨॥੩੨॥੫੫॥
لفظی معنی:
گھری ۔ تھوڑے سے وقفے کیلئے بھی ۔ سوکھ ۔ آرام و آسائش ۔ پورن ۔ مکمل۔ رہاؤ۔ منگل ۔ خوشی ۔ انند گھنا۔ نہایت زیادہ سکون ۔ سمرتھ ۔ باتوفیق ۔ تنگے ۔ ساتھی ۔ رسنا۔ زبان۔ کون ۔ کونسا۔ بھنا۔ بیان کرؤں (1) تھان ۔ جگہ ۔ مقام۔ پوترا۔ پوتر۔ پاک ۔ مان ۔ ماننے والے ایمان لانے والے ۔ کہن ہارے ۔ کہنے والے ۔ بھون۔ وہ گھر ۔ جامنہہ سنت تمہارے جہاں ۔ تیرے محبوب سنت بستے ہیں۔
ترجمہ:
بغیر خدا ایک گھڑی نہیں رہ سکتے جس کے پاس الہٰی سکھ یا آرام ہے اسے ہر طرح کے آرام و آسائش حاصل ہو جاتے ہیں (1) رہاؤ۔ خدا خوشیوں شادمانوں کی ہی یاک شکل وصورت ہے زندگی کے لئے ایک آسرا۔ اسکی یا دوریاض سے بیشمار سکون حاصل ہوتے ہیں۔ وہ بہت بھاری قوتوں کا مالک ہے صدیوی ساتھی ہے میں اکسے کون کونس اوصاف بیان کرسکتا ہوں۔ (1) اے خدا وہ مقام پاک ہیں جو تجھ پر ایمان لاتے ہیں پاک ہیں وہ تجھے سننے والے پاک ہیں اور تیری حمدوچناہ کرنے والے پاک ہیں مقدس ہیں۔ اے نانک بتادے کہ وہ گھر پاک و مقدس ہیں جہاں تیرے محبوب سنتوں کی بودو باش ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
رسنا جپتیِ توُہیِ توُہیِ ॥
مات گربھ تُم ہیِ پ٘رتِپالک م٘رِت منّڈل اِک تُہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تُمہِ پِتا تُم ہیِ پھُنِ ماتا تُمہِ میِت ہِت بھ٘راتا ॥
تُم پرۄار تُمہِ آدھارا تُمہِ جیِء پ٘رانداتا ॥੧॥
تُمہِ کھجیِنا تُمہِ جریِنا تُم ہیِ مانھِک لالا ॥
تُمہِ پارجات گُر تے پاۓ تءُ نانک بھۓ نِہالا ॥੨॥੩੩॥੫੬॥
لفظی معنی:
رسنا۔ زبان۔ جپستی ۔ کہتی ۔ بولتی ۔ مات ۔ گربھ۔ ماں کے پیٹ میں ۔ پرتپاک ۔ پرورش کرنیوالا۔ مرت منڈل۔ عالم ۔ دنیا۔ رہاؤ۔ فن۔ بھی ۔ میت دوست ۔ پت بھراتا۔ پیار ۔ ہمدردبھائی ۔ پروار ۔ قبیلہ ۔ آدھارا۔ آسرا۔ تمیہہ۔ تو ہی ۔ جیئہ پران داتا ۔ توہی زندگی بخشنے والا (1) خزینہ ۔ خزانہ ۔ جرینہ ۔ زر ۔ مانک ۔ موتی ۔ لالہ ۔ قیمتی لعل۔ پارجات۔ بہشتی ۔ شجر۔ نو تب۔ نہالا ۔ خوش۔
ترجمہ:
زبان ہمیشہ تو ہی تو ہی کتہی ہے ماں کے پیٹ میں اے خدا تو ہی پرورش کرنیوالا ہے ۔ سارے عالم میں توہی ہے (1) رہاؤ۔ تو ہی باپ ہے اور ماں بھی تو ہی تو ہی دوست ہے ہمدرد و پیارا بھی تو ہی بھائی بھی تو ہی تو ہی ہے خاندان ہمارا اسرا بھی توہ ی ۔ سانسوں کو بخشنے والا بھی زندگی بخشنے والا بھی تو (1) تو ہی ہے کزانہ ہے میرا اور زردودولت بھی تو تو ہی میرے لئے موتی اور بیش قیمت لعل ۔ تو ہی ہے شجر بہشتی مرادیں پوری کرنیوالا جب ملے مرشد تب نانک خوشباش ہوا۔
سارگ مہلا ੫॥
جاہوُ کاہوُ اپُنو ہیِ چِتِ آۄےَ ॥
جو کاہوُ کو چیرو ہوۄت ٹھاکُر ہیِ پہِ جاۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اپنے پہِ دوُکھ اپنے پہِ سوُکھا اپنے ہیِ پہِ بِرتھا ॥
اپُنے پہِ مانُ اپُنے پہِ تانا اپنے ہیِ پہِ ارتھا ॥੧॥
کِن ہیِ راج جوبنُ دھن مِلکھا کِن ہیِ باپ مہتاریِ ॥
سرب تھوک نانک گُر پاۓ پوُرن آس ہماریِ ॥੨॥੩੪॥੫੭॥
لفظی معنی:
جاہو کاہو۔ جہاں کہیں۔ چیت۔ دل میں ۔ آوے ۔ آتا ہے ۔ چیرو۔ شاگرو ۔ رہاؤ۔ دوکھ ۔ عذاب ۔ سوکھا ۔ آرام و آسائش ۔ برتھا۔ درد دل کی کہانی ۔ تانا۔ طاوقت ۔ مان ۔ بھروسا۔ ارتھا۔ ضرورت (1) راج۔ حکومت۔ جوبن ۔ جوانی ۔ دھن ۔ سرمایہ۔ ملکھا۔ جائیداد۔ مہتاری ۔ مان۔ سرب تھوک۔ ساری نعمتیں ۔ پورن ۔ مکم۔ آس امید۔
ترجمہ:
ہر کسی کو اپنے ہی کی یاد آتی ہے جو کسی کا خدمتگار یا شاگرد ہو وہ مالک کے پاس جاتا ہے ۔ رہاؤ۔ اپنے سبندھی کو ہی عذاب بتائے جاتے ہیں اپنے ہی سے آرام وآسائش کی باتیں ہوتی ہے اپنے سے ہی درد دل کی بات باتئی جاتی ہے ۔ اپنے سبندھی پر ہی بھروسا کیا جاتا ہے اپنے ہی سمبندی کی طاقت کا آسرا کی امید کیجاتی ہے ۔ اسے ضرورتیں بتائی جاتی ہے (1) کسی نے حکمرانی کسی نےجوانی دولت اور زمین جائیداد کسی نے ماں باپ کا اسرا سمجھا۔ مگر اے خدا میں نے تجھ سے تمام دنیاوی نعمتیں حاصل کر لی ہیں میری تمام امدیں پوری ہوئی ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
جھوُٹھو مائِیا کو مد مانُ ॥
دھ٘روہ موہ دوُرِ کرِ بپُرے سنّگِ گوپالہِ جانُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مِتھِیا راج جوبن ارُ اُمرے میِر ملک ارُ کھان ॥
مِتھِیا کاپر سُگنّدھ چتُرائیِ مِتھِیا بھوجن پان ॥੧॥
دیِن بنّدھرو داس داسرو سنّتہ کیِ ساران ॥
ماںگنِ ماںگءُ ہوءِ اچِنّتا مِلُ نانک کے ہرِ پ٘ران ॥੨॥੩੫॥੫੮॥
لفظی معنی:
جھوٹھو ۔ مٹ جانے والا۔ مد۔ مستی ۔ نشہ۔ دھرہو۔ فریب ۔ دہوکا۔ بپرے ۔ بچارے ۔ سنگ ۔ ساتھ۔ گوپالیہ۔ خدا۔ جان ۔ ۔ سمجھ ۔ رہاؤ۔ متھیا۔ جھوٹا۔ راج ۔ حکومت۔ جوبن ۔ جونای۔ امرے ۔ امیر۔ بادشاہ ۔ کاپر۔ کپڑے ۔ سگندھ ۔ خوشبو ۔ چترائی ۔ چالاکی ۔ ہوشیاری ۔ بھوجن پان کھانا پینا (1) دین ۔غریب ۔ بندھرو۔ مددگار۔ ساران ۔ پناہ۔ مانگو مانگتا ہوں۔ اچنتا۔ بیفکر۔
ترجمہ:
دنیاوی دولت کا نشہ اور غرور جھوٹا ہے ۔ فریب دہوکا وہی دور کر بیچارے خدا کو ساتھ سمجھ ۔ راہؤ۔ مٹ جانی والی حکومت جوانی اور امیر بادشاہ مالک اور خان سبھ نے مٹ جانا ہے ۔ مٹ جانے والے ہیں یہ کپڑے اور خوشبوئیں سب کتم ہونے والے ہیں ۔ چالاکی ہوشیاری جھوٹا کام ہے کھانا پینا سارے مٹ جانے والے ہیں (1) اے غریب پرور مین تیرے غلاموں کا غلام ہوں سنتہو کے زیر سایہ ہوں اے نانک کی زندگی کے مالک خدا دوسرے آسرے چھوڑ کر مانگ مانگتا ہوں بیفکر ہوکر ملاپ بخش۔
سارگ مہلا ੫॥
اپُنیِ اِتنیِ کچھوُ ن ساریِ ॥
انِک کاج انِک دھاۄرتا اُرجھِئو آن جنّجاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دِئُس چارِ کے دیِسہِ سنّگیِ اوُہاں ناہیِ جہ بھاریِ ॥
تِن سِءُ راچِ ماچِ ہِتُ لائِئو جو کامِ نہیِ گاۄاریِ ॥੧॥
ہءُ ناہیِ ناہیِ کِچھُ میرا نا ہمرو بسُ چاریِ ॥
کرن کراۄن نانک کے پ٘ربھ سنّتن سنّگِ اُدھاریِ ॥੨॥੩੬॥੫੯॥
لفظی معنی:
اپنی اتنی ۔ اپنی اتنی تھوڑی سی ۔ کچھو ۔ کچھ بھی ۔ نہ سارے ۔ سنبھالی ۔کاج کام ۔دھاورتا۔ تک ودو۔ روڑ بھج۔ ارجھیؤ۔ پھنسیا۔ آن ۔ دوسرے ۔ جنجاری ۔ جنجالوں یا پھندون میں ۔ رہاؤ۔ وبوس چار۔ چار دن ۔ ویسیہہ سنگی ۔ ساتھی دکھائی دیتا ہے ۔ وہاں ۔ وہاں ۔ ناہی جیہہ ۔ بھاری ۔ وہاں نہ ہوگا جہاں بھاری مصیبت ہوگی ۔ رچ سچ۔ آپسی ملاپ ۔ ہت ۔ پیار۔ کام نہیں۔ کام نہیں آتے ۔ کاواری ۔ اے گوار ۔ جاہل ۔ ہو۔ میں۔ ہمددیس چاری ۔ چار۔ طاقت ۔ سن سنگ ۔ ادھاری ۔ محبوبان کان کے ساتھ سے بچاؤ۔
ترجمہ:
اے انسان تو نے اپنی روحانیت اور اخلاق کو اتنا بھی نہیں سنبھالا بیشمار کاموں میں اور تگو دور میں مصروف رہا اور دنیاوی الجھنوں میں الجھا رہا ۔ رہاؤ۔ جو چار روزہ ساتھی دکھائی دیتے ہیں بوقت مصیب یہ امداد نہیں کر سکتے اے جاہل انسان تو نے ان سے اپنا پیار اور برتاؤ بنا رکھا ہے (1)نہ میری کوئی طاقت ہے نہ مجھ میں توفیق ہے ۔ نہ میرا کوئی بس چلتا ہے ۔ سب کچھ کرنے اور کرناے کی توفیق رکھنے والے نانک کے خدا پانے محبوبوں کی صھبت و قربت میں بچاؤ۔
سارگ مہلا ੫॥
موہنیِ موہت رہےَ ن ہوریِ ॥
سادھِک سِدھ سگل کیِ پِیاریِ تُٹےَ ن کاہوُ توریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کھٹُ ساست٘ر اُچرت رسناگر تیِرتھ گۄن ن تھوریِ ॥
پوُجا چک٘ر برت نیم تپیِیا اوُہا گیَلِ ن چھوریِ ॥੧॥
انّدھ کوُپ مہِ پتِت ہوت جگُ سنّتہُ کرہُ پرم گتِ موریِ ॥
سادھسنّگتِ نانکُ بھئِئو مُکتا درسنُ پیکھت بھوریِ ॥੨॥੩੭॥੬੦॥
لفظی معنی:
موہنی ۔ اپنی محبت میں جکڑنے والی ۔ موہت۔ رہے ۔ اپنی محبت مین گرفتار کرتی ہے ۔ نہ ہوری ۔ رکتی نہیں۔ سادھک ۔ جو الہٰی ملاپ کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔ جہوں نے الہٰی ملاپ کی منزل پالی ہے ۔ سگل ۔ سب کی ۔ کھٹ ۔ ساستر۔ ساشتر۔ اچرت۔ بیان رسناگر۔ منہ زبانی ۔ تیرتھ گون۔ تیرتھ یا ترا کرنسے تھوری ۔ کم۔ پوجا۔ پرستش۔ چکر۔ جسم پر گنس ۔ وغیرہ کے شان بنانے ۔ برت۔ پرہیز گاری ۔ نیم۔ روز مرہ۔ تپیا ۔ تپش یا تپسیا کرنے سے ۔ گیل ۔ ساتھ (1) اندھ کوپ ۔ اندھے کوئیں میں۔ پتت ہوت۔ بد عمل بدکار ۔ پرم گت ۔ بلند روحانی واخلاقی حالت۔ سادتھ سنگت۔ پارساؤں کی صحبت و قربت ۔ مکتا ۔ آزاد ۔ نجات یافتہ۔ درسن ۔ دیدار ۔ پکھت بھوری ۔ ذرا سی دیدار۔
ترجمہ:
انسان کو اپنی محبت میں گرفتار کرنیوالی دنیاوی دولت کسی س روکنے سے رکتی نہیں۔ الہٰی ملاپ کی منزل کی رسائی کے لئے کوشش کرنیوالے اور جنہوں نے یہ منزل پالی ہے سب کو پیاری ہے کسی سے توڑیان ٹونٹی نہیں۔ رہاو۔ چھ شاشتروں زبانی بیان کرنسے مراد مذہبی کتابوں کا حافظ ہونسے نہ زیارت گاہوں کی زیارت کرنسے کم ہوتی ہے ۔ پرستش کرنسے پرہیز گاری سے روز مرہ کی یاد وریاض تپسیا اس سے ساتھ نہیں چھوڑستی (1) اے خدا رسیدہ محبوبان کدا۔ سارا عالم دنیاوی دولت کی محبت کے اندھے کوئیں میں گرہا ہے ۔ مہربان کرکے میری روحانی واخلاقی حالت بلند کرؤ۔ اے نانک پاکدامن خدا رسید گان کی صحبت و قربت سے اس دنیاوی دولت کی گرفت سے نجات پات اہے ۔ تھوڑا سا بھی الہٰی دیار پاکر برائیوں بدعلموں سے آزادی پاتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
کہا کرہِ رے کھاٹِ کھاٹُلیِ ॥
پۄنِ اپھار تور چامرو اتِ ججریِ تیریِ رے ماٹُلیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اوُہیِ تے ہرِئو اوُہا لے دھرِئو جیَسے باسا ماس دیت جھاٹُلیِ ॥
دیۄنہارُ بِسارِئو انّدھُلے جِءُ سپھریِ اُدرُ بھرےَ بہِ ہاٹُلیِ ॥੧॥
ساد بِکار بِکار جھوُٹھ رس جہ جانو تہ بھیِر باٹُلیِ ॥
کہُ نانک سمجھُ رے اِیانے آجُ کالِ کھُل٘ہ٘ہےَ تیریِ گاںٹھُلیِ ॥੨॥੩੮॥੬੧॥
لفظی معنی:
کھاٹ ۔ منافع کمائی ۔ کھاٹلی ۔ گھٹی ۔ کمائی ۔ پون ۔ ہوا۔ اقار۔ پھولی ہوئی ۔ چامرو۔ چمڑا۔ ات ججری ۔ نہایت بوسیدہ ۔ ماتلی ۔ جسم ۔ رہاؤ۔ اوہی ۔ اسی سے ۔ ہر یؤ۔ چرا کر۔ اوہا۔ دہیں۔ دھریؤ۔ ٹکائیا۔ باسا ۔ بسم ۔ حیرانگی ۔ بسماد۔ حیران ہوئے ۔ ساچا۔ صدیوی حقیقی ۔ پورن ۔ پورے ناو۔ پورن خوشیاں حاصل ہوئیں۔
ترجمہ:
خادمان خدا نے خودی مٹائی ہوئی ہے ۔ اے میرے آقا جیسے سمجھو اس طرح بچاؤ میں تیری عظمت دیکھنے سے مجھے روحانی واخلاقی زندگی میسر ہوتی ہے ۔ رہاؤ۔ واعظ و سبق مرشد کے ذریعے اورخدا رسیدہ پاکدامنوں کی صحبت و قربت کی برکت سے سارا عذاب اور جھگڑے مٹ جاتے ہیں وہ اپنے دوستوں ار دشمنوں کو برابر سمجھتے ہیں۔ انکی ہر بول الہٰی یاد و ریاض ہوتی ہے (1) حسد نبض و کینے کی آگ بجھی دل نے ٹھنڈک محسوس کی تسکین ملی راحت محسوس ہوئی ۔ الہٰی آوازیں سنکر حیرانگی محسوس کرتے ہیں اور روحانی سکون پاتے ہیں ایسا سکون طاری رہتا ہے گویا کہ سریلی آوازیں آرہی ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
میرےَ گُرِ مورو سہسا اُتارِیا ॥
تِسُ گُر کےَ جائیِئےَ بلِہاریِ سدا سدا ہءُ ۄارِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر کا نامُ جپِئو دِنُ راتیِ گُر کے چرن منِ دھارِیا ॥
گُر کیِ دھوُرِ کرءُ نِت مجنُ کِلۄِکھ میَلُ اُتارِیا ॥੧॥
گُر پوُرے کیِ کرءُ نِت سیۄا گُرُ اپنا نمسکارِیا ॥
سرب پھلا دیِن٘ہ٘ہے گُرِ پوُرےَ نانک گُرِ نِستارِیا ॥੨॥੪੭॥੭੦॥
لفظی معنی:
مورو۔ میرا۔ سہسا۔ فکر۔ بلہاری ۔ قربان ۔ رہاؤ۔ چرن من دھیاریا۔ دل میں بسائے ۔ دہور۔ دہول۔ مجن۔ غسل۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ برائیاں۔ میل۔ ناپاکیزگی (1) غمسکاریا۔ سجدہ کیا۔ سر جھکائیا ۔ گر پورے ۔ کامل مرشد۔ نستاریا۔ کامیاب بنائیا۔
ترجمہ:
میرے مرشد نے میری فکر مندی دور کی اس مرشد پر قربان ہوں ہمیشہ ہمہشہ قربان ہوں۔ رہاؤ۔ مرشد کا نام روز وشب یاد رکھتا ہوں دل میں پائے مرشد بساتا ہوں اور دہول مرشد میں غسل کرتا ہون اسکی دلی خوشنودی حاصل کرتا ہوں۔ جس سے میرا دل پاک ہو گیا برائیوں کی ناپاکیزگی اتر گئی (1) کامل مرشد کی ہر روز خدمت کرتا ہوں اور اپنے مرشد کو سجدہ کرتا ہوں سر جھکاتا ہوں اے نانک کامل مرشد نے ہر طرح کی کامیابی بخشی ہے اور کامیاب بنائیا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
سِمرت نامُ پ٘ران گتِ پاۄےَ ॥
مِٹہِ کلیس ت٘راس سبھ ناسےَ سادھسنّگِ ہِتُ لاۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ منِ آرادھے رسنا ہرِ جسُ گاۄےَ ॥
تجِ ابھِمانُ کام ک٘رودھُ نِنّدا باسُدیۄ رنّگُ لاۄےَ ॥੧॥
دامودر دئِیال آرادھہُ گوبِنّد کرت سد਼ہاۄےَ ॥
کہُ نانک سبھ کیِ ہوءِ رینا ہرِ ہرِ درسِ سماۄےَ ॥੨॥੪੮॥੭੧॥
لفظی معنی:
سمرت نام۔ الہٰی نام کی با دوریاض کرنے سے ۔ پران ۔ زندگی ۔ گت پاوے ۔ بلند روحانی واخلاقی حالت ۔ تراس۔ خوف و چراس۔ کلیس۔ جھگرے ۔ پت۔ پیار ۔ رہاؤ۔ آرادھے ۔ یاد وریاض ۔ رسنا ہر جسگاوے ۔ زبان سے الہٰی حمدوثناہ کرے ۔ ابھیمان غرور ۔ کام شہوت۔ کرؤدھ ۔ نندا۔ بدگوئی ۔ باسدیو ۔ خدا ۔ رن گ۔ پیار ۔ پریم (1) دامودر۔ کدا ۔ دیال۔ مہربان۔ ارادہو۔ یاد کرؤ۔ گوبند کرت ۔ سوہارے ۔ خدا ۔ خدا کہتا اچھا لگتا ہے ۔ رینا۔ دہول ۔ دس۔ دیدار۔
ترجمہ:
الہٰی نام ۔ ست سچ حق حقیقت کی یاد وریاض اور دل میں بسانے سے انسانروحانی و اخلاقی ہیشیت بلند ہو جاتی ہے جھگڑے ختم ہو جاتے ہین کوف دور ہو جاتا ہے ۔ سادہو سے پریم پیار ہو جاتا ہے ۔ رہاؤ۔ جو دل مین یاد کدا کو کرتا ہے زبان سے حمد خدا کی کرتا ہے ۔ غرور شہوت اور غصہ بد گوئی چھوڑ کر خدا سے پریم پیاربناتا ہے (1) یاد کر ہو مہربان خدا کو اس زندگی بہتر ہو جاتی ہے اے بتادے نانک دہول ہو جائے سبھ کی اس سے دیدار خدا میں محو ومجذوب ہو جاتا ہے
سارگ مہلا ੫॥
اپُنے گُر پوُرے بلِہارےَ ॥
پ٘رگٹ پ٘رتاپُ کیِئو نام کو راکھے راکھنہارےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
نِربھءُ کیِۓ سیۄک داس اپنے سگلے دوُکھ بِدارےَ ॥
آن اُپاۄ تِیاگِ جن سگلے چرن کمل رِد دھارےَ ॥੧॥
پ٘ران ادھار میِت ساجن پ٘ربھ ایکےَ ایکنّکارےَ ॥
سبھ تے اوُچ ٹھاکُرُ نانک کا بار بار نمسکارےَ ॥੨॥੪੯॥੭੨॥
لفظی معنی:
گرپورے ۔ کامل مرشد۔ بلہارے ۔ قربان۔ پرگٹ۔ ظاہر ۔ پرتاپ ۔ عطمت۔ راکھے ۔ بچاتا ہے ۔ راکھنہارے۔ بچا نی کی توفیق رکھنے والا۔ رہاؤ۔ نربھیؤ۔ بیخوف۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ داس ۔ غلام ۔ سگللے ۔ سارے ۔ دوکھ بدارے ۔ مٹاتا ہے ۔ عذاب ۔ آن اپاو ۔ دوسری ۔ کوشش ۔ تیاگ ۔ چھوڑ کر ۔ چرن کمل۔ پاک پاؤں ۔ رد ۔ دلمیں ۔ دھارے ۔ بسانا (1)پران ادھار۔ زندگی کا آسرا۔ میت ساجن۔ دوست۔ پیارا۔ پربھ۔ خدا ۔ ایکے ایکنکارے ۔ واحدا خدا۔ وچ۔ بلند ہستی ۔ نمسکارئے ۔ سر جھکاتا ہون۔
ترجمہ:
قربان ہوں کامل مرشد پر جو الہٰی نام ست مراد جو صدیوی سچ ہے جو ھق ہے اور جو حقیقت ہے جو اسکی برکتوں کو روشنی میں لاتا ہے جو حفاظت اور بچاؤ کی توفیق دکھتا ہے اور بچاتا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا اپنے خدمتگاروں و غلاموں کو بیخوف بناتا ہے ۔ انکے تمام عذاب مٹا تا ہے ۔ دوسری تمام کوششیں چھوڑ کر خادم خدا کو دل میں بساتا ہے (1) زندگی کے لئے آسرا اور دوست ہے واحد کدا وہ سب سے بلند ہستی نانک کا مالک ہے اسے بار بار سجدہ کرتا ہوں سر جھکاتا ہوں۔
سارگ مہلا ੫॥
بِنُ ہرِ ہےَ کو کہا بتاۄہُ ॥
سُکھ سموُہ کرُنھا مےَ کرتا تِسُ پ٘ربھ سدا دھِیاۄہُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جا کےَ سوُتِ پروۓ جنّتا تِسُ پ٘ربھ کا جسُ گاۄہُ ॥
سِمرِ ٹھاکُرُ جِنِ سبھُ کِچھُ دیِنا آن کہا پہِ جاۄہُ ॥੧॥
سپھل سیۄا سُیامیِ میرے کیِ من باںچھت پھل پاۄہُ ॥
کہُ نانک لابھُ لاہا لےَ چالہُ سُکھ سیتیِ گھرِ جاۄہُ ॥੨॥੫੦॥੭੩॥
لفظی معنی:
بن ہرہے ۔ کو۔ کون ۔ کہا ۔ کہاں۔ بتاوہو۔ بتاؤ۔ سکھ سموہ ۔ سارے آرام و آسائش ۔ کرنامے ۔ رحمان ۔ کرتا ۔ کرنیوالا۔ تس پرھ ۔ اس خدا کو ۔ سدا دھیارہو۔ ہمیشہ دھیان لگاؤ۔ رہاؤ۔ جا کے سوت پروئے جتنا ۔ ساری مخلوقات زیر نظام ہے ۔ جس گاوہو۔ حمدوثناہ کرو۔ سمر ٹھاکر۔ یاد کرؤ مالک کو ۔ دینا دیا ہے ۔ آن ۔ اور (1) سپھل ۔ برآور ۔ کامیاب ۔ من بانچھت۔ دلی مرادیں۔ لابھ ۔ منافع۔ لاہا۔ منافع۔ سکھ سیتی گھر جاوہو ۔ آرام و آسائش سے منزل پر پہنچو۔
ترجمہ:
خدا کے بغیر کونسی ہستی ہے اور کہاں ہے مجھے بتاؤ۔ کارساز کرتار ہر طرح کے آرام و آسائش کا ذریعہ اور منیع ہے وہ رحمان الرحیم ہے کارساز ہے لہذا ایسے خدا میں ہمیشہ دھیان لگاو۔ رہاؤ۔ جسکے زیر نظام ساری عالمی مخلوقات ہے اسکی حمدوچناہ کرتے رہا کرؤ جس نے ہر شے عنائیت کی ہوئی ہے اسکے علاوہ اور کہاں جاؤ گے (1) اس خدا و ند کریم کی خدمت سے دلی مرادین پوری ہوتی ہے ۔ اے نانک بتادے ۔ اسکا فائدہ اٹھاؤ تاکہ آسانی سے منزل مقصد حاصل کر سکو۔
سارگ مہلا ੫॥
ٹھاکُر تُم٘ہ٘ہ سرنھائیِ آئِیا ॥
اُترِ گئِئو میرے من کا سنّسا جب تے درسنُ پائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
انبولت میریِ بِرتھا جانیِ اپنا نامُ جپائِیا ॥
دُکھ ناٹھے سُکھ سہجِ سماۓ اند اند گُنھ گائِیا ॥੧॥
باہ پکرِ کڈھِ لیِنے اپُنے گ٘رِہ انّدھ کوُپ تے مائِیا ॥
کہُ نانک گُرِ بنّدھن کاٹے بِچھُرت آنِ مِلائِیا ॥੨॥੫੧॥੭੪॥
لفظی معنی:
ٹھاکر۔ مالک ۔ سرنائی ۔ پناہ۔ سنا۔ فکر۔ درسن ۔ دیدار۔ رہاؤ۔ ان بولت۔ بغیر بولے ۔ برتھا۔ حالت۔ سکھ سہج سمائے ۔ روحانی وذہنی سکون ملا۔ انند ۔ خوشیوں سے پر سکون (1) باہ پکر۔ با امداد ۔ اندھ کوپ۔ برائیوں بدیوں وہم وگمان کے اندھے کوئیں۔ بندھن کائے ۔ غلامی سے نجات دلائی ۔ بچھرت آن ملائے ۔ جدائی پائے ہوئے کاملاپ کرائیا۔
ترجمہ:
اے کدا تیرے زیہ سایہ تیرہ پناہ میں آئیا ہوں ۔ اب میری تشویش فکر مندی جب سے دیدار نصیب ہوا ہے مٹ گیا ہے ۔ رہاؤ۔ بغیر زبان سے کچھ کہے میری حالت سمجھ لی ہے تو خودی اپنے نام ست کی یاد وریاض کراتا ہے ۔ میرے عذاب مٹ گئے ہیں روحانی و ذہنی سکون حاصل ہو گیا ہے جب سے حمدوچناہ کی ہے (1) امدادی طور پر بازور سے پکڑ کر دنیاوی دولت کے اندھے کوئیں سے نکال لیا ہے ۔ اے نانک بتادے ۔ مرشد نے غلام کے بندھنوں سے نجات دلائی اور جدائی پائے ہوئے ہوئے کو ملادیا۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ کے نام کیِ گتِ ٹھاںڈھیِ ॥
بید پُران سِم٘رِتِ سادھوُ جن کھوجت کھوجت کاڈھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سِۄ بِرنّچ ارُ اِنّد٘ر لوک تا مہِ جلتوَ پھِرِیا ॥
سِمرِ سِمرِ سُیامیِ بھۓ سیِتل دوُکھُ دردُ بھ٘رمُ ہِرِیا ॥੧॥
جو جو ترِئو پُراتنُ نۄتنُ بھگتِ بھاءِ ہرِ دیۄا ॥
نانک کیِ بیننّتیِ پ٘ربھ جیِءُ مِلےَ سنّت جن سیۄا ॥੨॥੫੨॥੭੫॥
لفظی معنی:
گت ٹھامڈھی ۔ حالت تکسین و سکون دلانے والی ہے ۔ کھوجت کھوجت۔ تلاش کرتے کرتے ۔ کاڈھی ۔ یہ نتیجہ اخذ کیا ہے ۔ اس نتیجے پر پہنچے ہیں۔ رہاؤ۔ شو ۔ برنچ ۔اندر لوک۔ سوجی ۔ برہما اور اندر کے پرستش کا لوگ یا ان کی سلطنت یا زہر سایہ رہنے والے بھی خواہشات حسد بعض و کیندہ کی آگ میں جلتے رہے ہیں ۔ الہٰی یاد وریاض سے سکون ملا ہے ۔ عذاب اور بھٹکن دور ہوئی ہے ۔ (1) پرانے وقتوں میں اور نیئے زمانے میں جسے برائیوں سے نجات زندگی میں کامیابی حاصل ہوئی ہے وہ الہٰی خدمت عبادت و ریاضت کی برکت اور پریم پیار سے حاصل ہوئی ہے ۔ اے کدا۔ نانک کی تیرے در پر گذارش ہے کہ الہٰی ملاپ الہٰی محبوب و خادم خدا کی خدمت سے حاصل ہوتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
جِہۄے انّم٘رِت گُنھ ہرِ گاءُ ॥
ہرِ ہرِ بولِ کتھا سُنِ ہرِ کیِ اُچرہُ پ٘ربھ کو ناءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
رام نامُ رتن دھنُ سنّچہُ منِ تنِ لاۄہُ بھاءُ ॥
آنُ بِبھوُت مِتھِیا کرِ مانہُ ساچا اِہےَ سُیاءُ ॥੧॥
جیِء پ٘ران مُکتِ کو داتا ایکس سِءُ لِۄ لاءُ ॥
کہُ نانک تا کیِ سرنھائیِ دیت سگل اپِیاءُ ॥੨॥੫੩॥੭੬॥
لفظی معنی:
جہوے ۔ اے زبان۔ انمرت گن ۔ آب حیات کا وصف ۔ اوصاف جس سے زندگی روحانی اور اخلاقی طور پر راہ راست پر آجاتی ہے ۔ ہر ہر بول۔ خدا خدا کہہ۔ کتھا ۔ کہانی ۔ اچر ہو۔ بولو۔ پربھ کا ناؤ۔ خدا کا نام (ست) جو صدیوی ہے جو سچ حق و حقیقت ہے ۔ رہاؤ۔ رتن ۔ قیمتی ۔ سنچہ ۔ اکھٹا کرؤ۔ بھاؤ۔ پیار۔ آن ببھوت ۔ دوسرے اثاثے ۔ متھیا ۔ جھوٹے ۔ سوآؤ ۔ منورتھ ۔ مقصد (1) جیئہ ۔ مخلوق ۔ روح ۔ پران ۔ زندگی ۔ مکت ۔ نجات۔ آزادی ۔ ایکس۔ داحد ۔ لو ۔ لگن محبت ۔ سر نائی پناہ۔ اپیاؤ ۔ کھانے پینے کی نعمتیں۔
ترجمہ:
اے زباں آب حیات اوصاف جس سے زندگی روحانی اور اخلاقی طور پر پاک ہو جاتی ہے کی حمدوثناہ کرؤ۔ خدا کا نام ست کہو اور صفت صلاح سنا کرؤ۔ اور نام لو ۔ ڑہاؤ۔ الہٰی نام جو ایک قیمتی اشیا ہے اکھٹا کرؤ اس سے دل و جان سے پیار کرؤ اور دوسرے تمام اثاثے اور نعمتیں بھوٹے اور مٹ جانیوالے سمجھو یہی حقیقی مدعا و مقصد ہے (1) واحد خدا جس نے یہ زندگی بخشی جو بدیوں برائیوں سے نجات دہندہ ہے اس سے پیار کرؤ۔ اے نانک بتادے کہ اسکے زیر سایہ و پناہ رہو جو سب کو خورودونوش عنائیت کرتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
ہوتیِ نہیِ کۄن کچھُ کرنھیِ ॥
اِہےَ اوٹ پائیِ مِلِ سنّتہ گوپال ایک کیِ سرنھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پنّچ دوکھ چھِد٘ر اِیا تن مہِ بِکھےَ بِیادھِ کیِ کرنھیِ ॥
آس اپار دِنس گنھِ راکھے گ٘رست جات بلُ جرنھیِ ॥੧॥
اناتھہ ناتھ دئِیال سُکھ ساگر سرب دوکھ بھےَ ہرنھیِ ॥
منِ باںچھت چِتۄت نانک داس پیکھِ جیِۄا پ٘ربھ چرنھیِ ॥੨॥੫੪॥੭੭॥
لفظی معنی:
کرنی ۔ نیک اعمال ۔ اوٹ ۔ آسرا۔ گوپال ۔ ایک داحد خدا۔ سرنی ۔ پناہ۔ رہاؤ۔ پنچ دوکھ ۔ پانچ عیب ۔ چھدر ۔ عیب ۔ برائیاں۔ وکھے بیادھ ۔ کی کرنی ۔ بدیوں ۔ برائیوں کے اعمال۔ آس اپار۔ امیدیں نہایت زیادہ ۔ دنس گن رکاھے ۔ عمر تھوڑی گنتی کے دن ۔ گرست جات بل جرنی ۔ برھاپا طاقت کھا رہا ہے ۔ (1) ناتھیہہ ناتھ ۔ بے مالکوں کا مالک دیال ۔ مہربان ۔ سکھ ساگر۔ آرام و آسائش کس سمندر ۔ سرب دوکھ ۔ سارے عیب ۔ برائیاں بھے ہرنی ۔ خوف مٹانیوالا ۔ من بانچھت ۔ دلی مدادیں۔ چتوت ۔ دلمیں بناتا ہے ۔ داس ۔ غلام ۔ جیوا۔ زندہ ہوں۔
ترجمہ:
میرے سےکوئی نیک اعمال نہیں ہوتا۔ مرشد کے ملاپ سے خدا کی پناہ و سایہ کا آسرا لیا ہے ۔ رہاؤ۔ پانچ عیب بد احساسات ، شہوت ، غصہ ، لالچ دنیاوی محبت اور غرور و تکبر بھرے اعمال ہیں امیدیں بیشمار ہیں مگر زندگی تھوڑے سے عرصے کے لئے بڑھا پا طاوقت کو کھا رہا ہے ۔ (1) بے مالکوں کا مالک مہربان آرام و آسائش کا سمنر سارے عیب اور برائیوں وخوف مٹانیوا دلی مرادیں پوری کرنیوالا کو خادم نانک پاؤں کے دیدار سے روحانی و آخلاقی زندگی پاؤں۔
سارگ مہلا ੫॥
پھیِکے ہرِ کے نام بِنُ ساد ॥
انّم٘رِت رسُ کیِرتنُ ہرِ گائیِئےَ اہِنِسِ پوُرن ناد ॥੧॥ رہاءُ ॥
سِمرت ساںتِ مہا سُکھُ پائیِئےَ مِٹِ جاہِ سگل بِکھاد ॥
ہرِ ہرِ لابھُ سادھسنّگِ پائیِئےَ گھرِ لےَ آۄہُ لادِ ॥੧॥
سبھ تے اوُچ اوُچ تے اوُچو انّتُ نہیِ مرجاد ॥
برنِ ن ساکءُ نانک مہِما پیکھِ رہے بِسماد ॥੨॥੫੫॥੭੮॥
لفظی معنی:
پیکھے ۔ بد مزہ ۔ ساد ۔ لطف۔ انمرت رس۔ روحانی و اخلاقی زندگی بنانے والاآب حیات ۔ کبیر تن ۔ حمدوٹناہ ۔ اہنس ۔ روز و شب ۔ دن رات۔ پورن ناد۔ سنکھ بجانا ۔ خوشیوں کے راگ۔ (1) سمرت ۔ الہٰی یاد وریاض سے ۔ سانت ۔ سکون ۔ دکھاد۔ عذاب جھگڑے ۔ لابھ ۔ منافع ۔ سادھ سنگ ۔ صحبت و قربت مرشد۔ گھر ۔ دلمیں (1) مرجاو۔ شرع ۔ برن نہ ساکو ۔ بیان نہیں کر سکتا۔ مہما ۔ عطمت ۔ بلندی ۔ بسماد ۔ حیران۔
ترجمہ:
الہٰی نام (ست) سچ حق و حقیقت کے بگیر تمام لطف بد مزہ ہیں۔ آب حیات کی ماندن میٹھا لطف الہٰی حمدوثناہ میں ہے اسکے ذہن و روح میں روحانی و ذہنی سکون والہٰی دجد طاری رہتا ہے روحانی سنگیت ہوتا رہتا ہے ۔ رہاؤ۔ الہٰی یا دوریاض سے جہاں روحانی سکون ملتا ہے وہان تمام برائیاں جھگڑے مٹ جاتے ہیں۔ مگر الہٰی نام کی یا دوریاض کا فائدہ خدا رسیدہ پارساؤں کی صحبت و قربت سے ہی ملتا ہے وہ اس منافع کو دل میں بسا لیتے ہیں۔ (1) اے نانک ہر ماتما بلند سے بلند ترین عظیم ہستی ہے اعداد و شمار سے باہر ہے ۔ اسکی عطمت بیان نہیں کیجاسکتی نانک اسکی عظمت دیکھکر حیران رہ جات اہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
آئِئو سُنن پڑن کءُ بانھیِ ॥
نامُ ۄِسارِ لگہِ ان لالچِ بِرتھا جنمُ پرانھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سمجھُ اچیت چیتِ من میرے کتھیِ سنّتن اکتھ کہانھیِ ॥
لابھُ لیَہُ ہرِ رِدےَ ارادھہُ چھُٹکےَ آۄنھ جانھیِ ॥੧॥
اُدمُ سکتِ سِیانھپ تُم٘ہ٘ہریِ دیہِ ت نامُ ۄکھانھیِ ॥
سیئیِ بھگت بھگتِ سے لاگے نانک جو پ٘ربھ بھانھیِ ॥੨॥੫੬॥੭੯॥
لفظی معنی:
آیؤ ۔ یہ زندگی ملی ہے ۔ بانی ۔ کلام۔ نام سچ وحقیقت ۔وسار۔ بھلا کر ۔ ان لالچ۔ دوسرے لالچوں میں۔ برتھا۔ بیفائدہ ۔ جنم ۔ زندگی ۔ پرانی ۔ اے انسان ۔ رہاؤ۔ اچیت۔ جاہل۔ چیت۔ یاد کر۔ کتھی ۔ بیان کی ۔ اکتھ ۔ جو بیان نہ ہو سکے ۔ لابھ ۔ فائدہ ۔ ارادہو۔ بساؤ۔ چھٹکے آون جانی ۔ تناسخ سے نجات حاصل ہوا۔ (1) اوم ۔ کوشش۔ سکت ۔ طاقت ۔ سیانپ۔ دانشمندی ۔ نام وکھانی ۔ بیان کرؤ ۔ کہوں۔ سوئی ۔ وہی ۔ بھگت۔ عابد۔ پربھ بھانی ۔ جو ہیں محبوب خدا۔
ترجمہ:
یہ زندگی انسان کو سننے پڑھنے الہٰی حمدوثناہ کے لئے حاصل ہوئی ہے ۔ جو نام بھال کر دوسرے لالچوں میں لگے رہتے ہیں انکی زندگی ضائع ہو جاتی ہے ۔ رہاؤ۔ اے غافل و جاہل دل ہوش کر بیدار ہو بیان سے بعید خدا کی حمدوچناہ جو بتائی ہے اسے یاد کیا کر خدا کو دل مین بسانے کا فائدہ حاصل کرؤ۔ اسےسے تناسخ مٹ جاتا ہے (1) تیری بخشی ہوئی قوت اور کوشش و دانشمندی اگر تو بخشے تب ہی تیرے نام کی یاد وریآض ہو سکتی ہے ۔ وہی انسان عابد وریاض کار ہیں اے نانک جو محبوب خدا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
دھنۄنّت نام کے ۄنھجارے ॥
ساںجھیِ کرہُ نام دھنُ کھاٹہُ گُر کا سبدُ ۄیِچارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
چھوڈہُ کپٹُ ہوءِ نِرۄیَرا سو پ٘ربھُ سنّگِ نِہارے ॥
سچُ دھنُ ۄنھجہُ سچُ دھنُ سنّچہُ کبہوُ ن آۄہُ ہارے ॥੧॥
کھات کھرچت کِچھُ نِکھُٹت ناہیِ اگنت بھرے بھنّڈارے ॥
کہُ نانک سوبھا سنّگِ جاۄہُ پارب٘رہم کےَ دُیارے ॥੨॥੫੭॥੮੦॥
لفظی معنی:
دھنونت ۔ سرمایہ دار۔ ونجارے ۔ سوداگر ۔ ساسجھی ۔ مشترکہ ۔ اشتراکیت ۔ نام دھن کھانہو۔ نام جو سچ ہے ست ہے صدیوی ہے حق ہے ۔ حقیقت ہے ۔ کھا کیو عمل کرو۔ سببد وچارو۔ کلام کا خیال کرؤ ۔رہاؤ۔ کپٹ۔ فریب۔ دھوکا دہی ۔ نرویرا۔ بلا دشمن ۔ نگ ۔ ساتھ ۔نہارے ۔ دیکھتا ہے ۔ سچ دھن۔ حقیقی دولت ۔ سنچہو۔ اکھٹی کرؤ۔ کبھہو ۔ کبھی ۔ ہارے ۔ شکست نہ ہوگی (1) کھات ۔ کھانیے ۔ کرچت۔ خرچنے سے ۔ نکٹھت ۔ کمی واقع نہ ہوگی ۔ اگنت ۔ بیشمار ۔ بھنڈارے ۔ خزانے ۔ سوبھا۔ شہرت۔ پار برہم ۔خدا ۔ دوآرے ۔ دروازے پر ۔
ترجمہ:
حقیقتاً سرمایہ دار وہ ہیں جو الہٰی نام ست جو صدیوی ہے جو سچ صا قائم رہنے والا جو انسان کے لئے حق واجب اور جائز ہے سبق مرشد دل میں بساؤ اس سرمایے کو کماؤ۔ رہاؤ۔ دہوکا فریب چھوڑ کر بلا دشمن بنو خدا تمہارے ساتھ بستا ہے ۔ اور تمہاری حرکات پر نظر رکھتا ہے ۔ حقیقی دولت کماؤ اور حقیقی وآسلی سرمایہ اکھٹا کر و تاکہ زندگی میں کبھی شکست نہ ہو (1) ایسی دولت کھانے خرچنے سے کبھی کمی واقع نہ ہوگی بیشمار ذخیرے اور خزانے بھرے پڑے ہیں۔ اے نانک بتادے ۔اسطرح سے با عزت ناموری سے الہٰی در پہچو گے ۔
سارگ مہلا ੫॥
پ٘ربھ جیِ موہِ کۄنُ اناتھُ بِچارا ॥
کۄن موُل تے مانُکھُ کرِیا اِہُ پرتاپُ تُہارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیِء پ٘رانھ سرب کے داتے گُنھ کہے ن جاہِ اپارا ॥
سبھ کے پ٘ریِتم س٘رب پ٘رتِپالک سرب گھٹاں آدھارا ॥੧॥
کوءِ ن جانھےَ تُمریِ گتِ مِتِ آپہِ ایک پسارا ॥
سادھ ناۄ بیَٹھاۄہُ نانک بھۄ ساگرُ پارِ اُتارا ॥੨॥੫੮॥੮੧॥
لفظی معنی:
موہ ۔ میں۔ کون ۔ کون ۔ اناتھ ۔ بے مالک ۔یتیم ۔ مول ۔ بنیاد۔ پرتاپ ۔ مہربانی ۔ اپکار۔ عظمت ۔ رہاؤ۔ جیئہ ۔ روح ۔ پران ۔ زندگی۔ سرب۔ سارے ۔ پارا۔ بیشمار ۔ سرب پر تپالک ۔س بکے پرورش کرنےوالے پروردگر۔ سرب گھٹاں آدھارا۔ سارے دلوں کا آسرا۔ (1) گت مت۔ عظمت کا اندازہ ۔ تو اییہہ ایک پسار ۔ توہ ی اس عالم کا پھیلاؤ ہے ۔ سادھ ناو بیٹھاوہو۔ خدا رسیدہ پاکدامنوں کی صحبت و قربت دلاؤ۔ بھو ساگر۔ دنیاوی زندگی کے خوفناک سمندر۔ پار اتار۔ پار کراؤ۔ مراد کامیاب بناؤ۔
ترجمہ:
اے خدا مین بیچارگی کی حالت مین ایک یتیم ہوں تو نے مجھے کس حالت سے کس بنیاد سے انسان بنا دیا یہ سارا تیری ہی برکت و کرشمہ ہے ۔ رہاؤ ۔ اے زندگی اور روح بکشنے والے سخی تو بیشمار اوصافوں والا ہے جو بیان نہیں کیے جا سکتے ۔ سب کے پیارے سب کے پروردگار اور سارے دلوں کے اسرے (1) تیری بلندی و عظمت کو کوئی نہین سمجھ ۔ سکتا تو واحد ہے مگر یہ قائنات عالم تیرا بنائیا ہوا پھیلاؤ ہے ۔ اے نانک۔ مجھے پاکدامنوں خدا رسیدوں کی صحبت عطا کر جو زندگی کے خوفناک سمندر کو عبور کرنے کے لئے ایک کشتی یا جہازہے میں سوار کراؤ۔
سارگ مہلا ੫॥
آۄےَ رام سرنھِ ۄڈبھاگیِ ॥
ایکس بِنُ کِچھُ ہورُ ن جانھےَ اۄرِ اُپاۄ تِیاگیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
من بچ ک٘رم آرادھےَ ہرِ ہرِ سادھسنّگِ سُکھُ پائِیا ॥
اند بِنود اکتھ کتھا رسُ ساچےَ سہجِ سمائِیا ॥੧॥
کرِ کِرپا جو اپُنا کیِنو تا کیِ اوُتم بانھیِ ॥
سادھسنّگِ نانک نِستریِئےَ جو راتے پ٘ربھ نِربانھیِ ॥੨॥੫੯॥੮੨॥
لفظی معنی:
رام سرن ۔ پناہ خدا ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ اور اپاو۔ دوسری کوشش ۔ تیاگی ۔ چھوڑے ۔ رہاؤ من بچ ۔ کرم ۔ دل کلام اور اعمال سے ۔ آرادھے ۔ عبادت ور یاضت ۔ سادھ سنگ۔ محبت مرشد۔ اندو نود۔ روحانی سکون و خوشیاں اکتھ ۔ بیان سے باہر۔ کتھا ۔ کہانی ۔ رس۔ لطف۔ ساچے ۔ سہج ۔ صدیوی روحانی سکون (1) کیتو ۔ کیا۔ اتم بانی ۔ب لند عظمت کلام نستر ییئے ۔ کامیابی پائیں ۔ پربھ نربانی ۔ بلا خواہش ۔ الہٰی کلام ۔ راتے ۔ محو۔
ترجمہ:
بلند قسمت ہے جو پناہ خدا میں اتا ہے خدا کی پناہ کے بغیر نہیں جانتا جو کوئی اور جیلہ و کوشش وہ دوسرے تمام کوششیں اور رحیلے چھوڑ دیتا ہے ۔ من کے ذریعے کلام کے ذریعے اور اعمال سے عبادت و کرے ریاضت مرشد کی صحبت مین رہ کر روھانی سکون وہ پاتا ہے وہ نا قابل بیان خدا کے بیان سے روحانی سکون کا لطف میں محو و مجذوب رہتا ہے (1)جیسے اپنی کرم و عنایت سے اپنابنا لیتا ہے ۔ وہ بلند عظمت و حشمت والا ہو جات اہے ۔ اے نانک۔ جو پاکدامن مرشد پاک خدا کی صحبت اور پریم پیار میں محو و مجذوب رہتے ہن۔ انکی صحبت سے دنیاوی زندگی کے سمندر کو کامیابی سے پار کر لیتے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
جا تے سادھوُ سرنھِ گہیِ ॥
ساںتِ سہجُ منِ بھئِئو پ٘رگاسا بِرتھا کچھُ ن رہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہوہُ ک٘رِپال نامُ دیہُ اپُنا بِنتیِ ایہ کہیِ ॥
آن بِئُہار بِسرے پ٘ربھ سِمرت پائِئو لابھُ سہیِ ॥੧॥
جہ تے اُپجِئو تہیِ سمانو سائیِ بستُ اہیِ ॥
کہُ نانک بھرمُ گُرِ کھوئِئو جوتیِ جوتِ سمہیِ ॥੨॥੬੦॥੮੩॥
لفظی معنی:
جاتے ۔ جب سے ۔ سادہو سرن ۔ پناہ مرشد۔ گہی ۔ حاصل کی ۔ سانت ۔ سکون ۔ سہج۔ سکون و خوشی ۔ بھیو۔ہوا۔ پرگاسا۔ روشنی ۔ برتھا۔ درد ۔ رہاؤ۔ آن ۔ دوسرا ۔ پیؤ ہار۔ برتاؤ۔ بسرے ۔ بھول جاتے ہیں۔ ۔ پربھ سمرت۔ الہٰی یاد وریاض سے ۔ لابھ ۔ نفع۔ منافع۔ صبح ۔ ٹھیک (1) اپجیؤ۔ پیدا ہوئے ۔ تہی ۔ اس مین۔ سمانے ۔ مجذوب ۔ سائی وست۔ وہی اشیا۔ اہی ہے ۔ بھرم۔ بھٹکن۔ گر ۔ مرشد۔ کھوییؤ۔ مٹائیا ۔ جوتی جوت۔ سمہی ۔ نور سے نور کا الحاق یا مجذوب ہو گیا۔
ترجمہ:
جب سے سادہو کا دامن لیا ہے دل نے ٹھنڈک روحانی و زہنی سکون پائیا ذہن روحانی طور پر پر نور ہو گیا ہے کسی قسم کا انداو درید باقی نہیں رہا۔ رہاؤ۔ اے خدا مہربانی کرکے اپنا نام عطا کر یہ عرض گذاری ہے ۔ الہٰی نام کی یادوریاض سے ٹھیک نفع کمائیا ہے ۔ دوسرے تمام بر تاؤ بھول گئے (1) جس سے یہ زندگی پیدا ہوئی تھی ۔ ملی تھی اسی مین مدغم ہو گئی ہے ۔ اے نانک بتادے مرشد نے میری بھٹکن وہم وگمان مٹا دی اب نور خدا میں محو ومجذوب ہو گیا ہوں۔
سارگ مہلا ੫॥
رسنا رام کو جسُ گاءُ ॥
آن سُیاد بِسارِ سگلے بھلو نام سُیاءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
چرن کمل بساءِ ہِردےَ ایک سِءُ لِۄ لاءُ ॥
سادھسنّگتِ ہوہِ نِرملُ بہُڑِ جونِ ن آءُ ॥੧॥
جیِءُ پ٘ران ادھارُ تیرا توُ نِتھاۄے تھاءُ ॥
ساسِ ساسِ سم٘ہ٘ہالِ ہرِ ہرِ نانک سد بلِ جاءُ ॥੨॥੬੧॥੮੪॥
لفظی معنی:
رسنا۔ زبان۔ جس ۔ حمد صفت صلاح۔ آن ۔ دوسرے ۔ سوآد۔ لطف۔ بسار۔ بھلا۔ سگلے بھلو۔ سارے اچھے ۔ نیک۔ رہاؤ۔ چرن کمل۔ پائے پاک ۔ پروے ۔ دلمیں ۔ لو ۔ محبت۔ سادھ سنگت ۔ صحبت مرشد۔ نرمل۔ پاک ۔ بہوڑ۔ دوبارہ (1) سمال ۔ بساؤ ۔ سد ۔ سوبار۔ بل قرباں ۔
ترجمہ:
زبان سے کرؤ حمد خدا کی ۔ دوسرے لطفوں کو بھال کر سب سے اچھا ہے لطف الہٰی نام کا ۔ رہاؤ۔ پائے پاک الہٰی دل میں بسا کر واحد خدا سے پیار کرؤ۔ سادہوں کی صحبت و قربت میں رہ کر پاک زندگی پاؤگے تب تناسخ میں نہ آو گے (1) روح اور زندگی کو آسرا تمہارے یتیموں کے لئے ٹھکانہ تو اے نانک ہر سانس بستا ہے دل میںمیرے اس پر سو بار قربان جاؤں۔
سارگ مہلا ੫॥
بیَکُنّٹھ گوبِنّد چرن نِت دھِیاءُ ॥
مُکتِ پدارتھُ سادھوُ سنّگتِ انّم٘رِتُ ہرِ کا ناءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اوُتم کتھا سُنھیِجےَ س٘رۄنھیِ مئِیا کرہُ بھگۄان ॥
آۄت جات دوئوُ پکھ پوُرن پائیِئےَ سُکھ بِس٘رام ॥੧॥
سودھت سودھت تتُ بیِچارِئو بھگتِ سریسٹ پوُریِ ॥
کہُ نانک اِک رام نام بِنُ اۄر سگل بِدھِ اوُریِ ॥੨॥੬੨॥੮੫॥
لفظی معنی:
بیکنٹھ ۔ بہشت۔ گوبند چرن ۔ پائے خدا۔ خدا کو سجدہ۔ نت ۔ ہر روز ۔ دھیایؤ۔ دھیان لگانا۔ توجہ دینی ۔ مکت پدارتھ ۔ نجات۔ یا آزادی کی نعمت ۔ سادہو سنگت ۔ صحبت و قربت خدا رسیدہ پاکدامن ۔ انمرت ۔ آب حیات ۔ ایسا پانی جو زندگی کو روحانی اور خلاقی طور پر پاک و شفاف بنا دیتا ہے ۔ ہر کاناؤ۔ الہٰی نام ۔ جو ست مراد صدیوی ہے ۔ جو سچ ہے جو ہر ایک کیلئے برحق ہے ۔ جو ایک حقیقت ہے ۔ رہاؤ۔ اُتم ۔ بلند عظمت۔ کتھا ۔ بیان کہانی ۔ سنھیجے سرونی ۔ کانوں سے سنو۔ میئیا کر وبھگوان۔ اے کدا مہربانی کرؤ۔ آوت جات ۔ آنے اور جانے مراد پیدائش ۔ پورن ۔ مکمل۔ سکھ ۔ آرام ۔ بسرام آرام گاہ (1) سودھت سودھت ۔ تحقیق کرتے کرتے ۔ تت ۔ حقیقت ۔ اسلیت۔ بچاریؤ۔ سمجھیا۔ خیال کیا۔ بھگت ۔ الہٰی عشق محبت عبادت وریاضت ۔ سر یشٹ ۔ بلند عظمت ۔ بھاری اہمیت والی ۔ پوری ۔ کمل۔ طور پر ۔ رام نام الہٰی نام۔ ست ۔ سچ حق وحقیقت ۔ بن ۔ بغیر ۔ سگل پدارتھ ۔ ساری نعمتیں ۔ اوری ۔ ادھوہری ۔ نامکمل ۔
ترجمہ:
پائے الہٰی ہی بہشت ہے ہر روز اس میں دھیان دو ۔ صھبت و قربت خدا رسیدہ پاکدامن نجات و آزادی کی نعمت اور الہٰی نام ست جو صدیوی ہے ۔ جو سچ ہے حقیقت ہے اور برحق ہے آب حیات ہے ۔ جس سے زندگی روحانی اور اخلاقی طور پر پاک برحق ہو جاتی ہے ۔ رہاؤ۔ اے خدا مہربانی فرماؤ تاکہ تیری بلند عظمت حمدوثناہ سن سکوں ۔ تاکہ تناسخ موت و پیدائش دونوں ختم ہو جائیں آرام و آرامگاہ حاصل ہو جائے ۔ مراد الہٰی ملاپ نصیب ہو جائے (1) سوچتے سوچتے تحقیق و تلاش کرتے کرتے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ الہٰی عشق محبت گبادت و ریاضت ہی واحد وسیلہ اور نیک اعمال ہے اور مکمل طور پر بلند عظمت ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ سچ وحقیقت کے بگیر تمام ذریعے عبادت وریاضت ۔ دہورے نا مکمل ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
ساچے ستِگُروُ داتارا ॥
درسنُ دیکھِ سگل دُکھ ناسہِ چرن کمل بلِہارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستِ پرمیسرُ ستِ سادھ جن نِہچلُ ہرِ کا ناءُ ॥
بھگتِ بھاۄنیِ پارب٘رہم کیِ ابِناسیِ گُنھ گاءُ ॥੧॥
اگمُ اگوچرُ مِتِ نہیِ پائیِئےَ سگل گھٹا آدھارُ ॥
نانک ۄاہُ ۄاہُ کہُ تا کءُ جا کا انّتُ ن پارُ ॥੨॥੬੩॥੮੬॥
لفظی معنی:
ساچے ۔ صدیوی سچے ۔ ستگرو سچے مرشد۔ درسن ۔ دیدار ۔ سگل دکھ ناسیہہ۔ سارے عذاب مٹ جاتے ہیں۔ رہاؤ ۔ ست پرمیور ۔ خدا سچا اور صدیوی ہے ۔ ست سادھ جن ۔ پاکدامن ۔ کادم خدا سچا اور صدیوی ہے ۔ نہچل ۔ مستقل ۔ ہرکاناؤ۔ الہٰی نام ۔ بھگت بھاونی ۔ عشق اور یقین و ایمان ۔ پار برہم۔ کامیابی بخشنے والے کدا کی ۔ ابناسی ۔ لافناہ (1) اگم گوچر۔ انسانی عقل و ہوش کی رسائی سے بعید نا قابل بیان ۔ میت۔ منتی ۔ اندازہ ۔ سگل ۔گھٹا۔ سارے دلوں ۔ آدھار۔ آسرا۔ تاکو۔ اسے انت۔ آخر ۔ یار ۔ کنارہ ۔ واہو واہو۔ شاباش
ترجمہ:
اے سچے صدیوی سچے مرشد نعمتیں عنائیت کرنیوالے تیرے دیدار سے عذاب دور ہو جاتے ہیں قربان ہوں پائے پاک پر ۔ رہاؤ۔ کدا ہمیشہ قائم دائم ہے اسکے عاق محبوب خدا رسیدہ مستقل مزاج سنجیدہ زندگی اور پاکدامن ہوتے ہیں اور صدیوی مستقل ہے الہٰی نام۔ الہٰی عشق و محبت و یقین و ایمان سے اس لافناہ خدا کی حمد و ثناہ کرؤ (1) خدا انسانی عقل و ہوش اور سمجھ و رسائی سے بیعد ہے سارے دلوں کو اسی کا اسرا ہے ۔ اسکی بلندی و عطمت کا شمار و اندازہ نہیں ہو سکتا ہے ۔ اے نانک اسکی صفت صلاھ کرؤ ۔
سارگ مہلا ੫॥
گُر کے چرن بسے من میرے ॥
پوُرِ رہِئو ٹھاکُرُ سبھ تھائیِ نِکٹِ بسےَ سبھ نیرےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بنّدھن تورِ رام لِۄ لائیِ سنّتسنّگِ بنِ آئیِ ॥
جنمُ پدارتھُ بھئِئو پُنیِتا اِچھا سگل پُجائیِ ॥੧॥
جا کءُ ک٘رِپا کرہُ پ٘ربھ میرے سو ہرِ کا جسُ گاۄےَ ॥
آٹھ پہر گوبِنّد گُن گاۄےَ جنُ نانکُ سد بلِ جاۄےَ ॥੨॥੬੪॥੮੭॥
لفظی معنی:
گر کے چرن ۔ پائے مرشد۔ بسے من میرے ۔ میرے دل میں بستا ہے ۔ پور رہیو۔ بستا ہے ۔ سبھ تھائی ۔ ہر جگہ ۔ نکٹ ۔ نزدیک۔ نیرے ۔ نزدیک ۔رہاؤ۔ بندھن۔ غلامی ۔ رام لو۔ خدا سے محبت ۔ سنت سنگ ۔ مرشد کے ساتھ ۔ جنم پدارتھ ۔ زندگی کی نعمت ۔ پنتا ۔پاک ۔ اچھا خواہش۔ پجائی ۔ پوریاں کر دیں۔ (1) جس ۔ حمد ۔ صفت۔ صلاح ۔
ترجمہ:
جب سے میرے دل مین مرشد میں یقین و ایمان ہو گیا ہے یہ یقین ہو گیا ہے خدا ہر جگہ بستا ہے اور سب کے ساتھ بستا ہے ۔ رہاؤ۔ دنیاوی غلامی مٹا کر خدا سے پیار ہوا خدا رسیدہ پاکدامن سنت (صنگ) ساتھ میرا پیار ہوا۔ میری زندگی پاک ہو گئی ساری اور میری خواہشات پوری ہوئیں (1) اے خدا جس پر تو مہربان ہوتا ہے وہ خدا کی حمدوثناہ کرتا ہے ہر وقت جو حمدوچناہ کر تا ہے خادم نانک اس پر قربان ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
جیِۄنُ تءُ گنیِئےَ ہرِ پیکھا ॥
کرہُ ک٘رِپا پ٘ریِتم منموہن پھورِ بھرم کیِ ریکھا ॥੧॥ رہاءُ ॥
کہت سُنت کِچھُ ساںتِ ن اُپجت بِنُ بِساس کِیا سیکھاں ॥
پ٘ربھوُ تِیاگِ آن جو چاہت تا کےَ مُکھِ لاگےَ کالیکھا ॥੧॥
جا کےَ راسِ سرب سُکھ سُیامیِ آن ن مانت بھیکھا ॥
نانک درس مگن منُ موہِئو پوُرن ارتھ بِسیکھا ॥੨॥੬੫॥੮੮॥
لفظی معنی:
جیون ۔ زندگی ۔ گنیئے ۔ سمجھو ۔ پیکھا۔ دیدار خدا۔ نور بھرم کی ریکھا۔ وہم و گمان اور بھٹکن ۔ کی لکیرں مٹا دوں ۔ رہاؤ۔ کہت۔ کہنے سے ۔ سنت۔ سننے سے ۔ سانت ۔ تسکین ۔ تسلی ۔ اپجت۔ پیدا نہیں ہوتی ۔ بن بساس۔ بغیر یقین و ایمان سیکھا ں ۔ سکھ سکناں ۔ تیاگ ۔ چھوڑ کر ۔ آن ۔ دوسرا ۔ کالیکھا ۔کالخ۔ سیاہی (1) راس۔ سرمایہ۔ سرب ۔ سکھ صوامی ۔ سارے آرام و آسائش پہنچانیوالا۔ بھیکھا۔ بھیکھ ۔ دکھاوا۔ مگن ۔ مھو۔ پورن۔ مکمل۔ ارتھ ۔ ضرورت ۔ بسکھا۔ خاص ۔
ترجمہ:
دیدار خدا سے بنتی ہے زندگی ۔ اے دل کو اپنی مھبت میں گرفتار کر لینے والے دلربا میری وہم و گمان بھٹکن لکیرں مٹا دو ۔ رہاؤ۔ صرف کہنے اور سننے سے سکون پیدا نہیں ہوتا بغیر یقین و ایمان کوئی نفع کمائیا نہیں جا سکتا ۔ خدا کو چھوڑ کر جو امید باندھت اہے غیروں سے آخر چہرے یہ سیاہی لگتی ہے (1) جسکا ہے سرمایہ خود خدا وہ دوسرے دکھاوں میں یقین نہیں اسے اے نانک دیدار مین محو ومجذوب رہتا ہے وہ ضرورتیں اسکی پوری ہوتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
سِمرن رام کو اِکُ نام ॥
کلمل دگدھ ہوہِ کھِن انّترِ کوٹِ دان اِسنان ॥੧॥ رہاءُ ॥
آن جنّجار ب٘رِتھا س٘رمُ گھالت بِنُ ہرِ پھوکٹ گِیان ॥
جنم مرن سنّکٹ تے چھوُٹےَ جگدیِس بھجن سُکھ دھِیان ॥੧॥
تیریِ سرنِ پوُرن سُکھ ساگر کرِ کِرپا دیۄہُ دان ॥
سِمرِ سِمرِ نانک پ٘ربھ جیِۄےَ بِنسِ جاءِ ابھِمان ॥੨॥੬੬॥੮੯॥
لفظی معنی: سمرن۔ یادریاض۔ کلمل۔ گناہ۔ وگدھ ۔ ہوئے ۔ جل جاتے ہیں۔ کھن انتر۔ آنکھ چھپکنے کے عرصے میں۔ کوٹ دان اسنان۔ کروڑون ۔ خیرات و زیارت ۔ رہاؤ۔ آن دیگر۔ جنجار ۔ دنیاوی پھندے ۔ برتھا۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ سرم۔ محنت و مشقت ۔ فوکت ۔ بیکار ۔گیان ۔ دانش ۔ سنگٹ ۔ عذاب۔ جگدیش ۔ خدا۔ بھج صفت صلاح۔ دھیان۔ توجہ دینا (1) سکھ ساگر۔ آرام و آسائش کا سمندر ۔ دان ۔ خیرات کیجئے ۔ ونس۔ مٹ جائے ۔ ابھیمان۔ غرور ۔
ترجمہ:
الہٰی نام یا د وریاض کی برکت سے کروڑوں گناہ ایک آنکھ جھپکنے کے عرصے میں جل جاتے ہیں ۔ رہاؤ۔ دوسرے دنیاوی پھندے محبت و مشقت و ترو بیکار ہے بگیر خدا کے علم و دانش کے خیال بیکار ہیں ۔ خدا کی حمدوچناہ سے دھیان لگانے سے تناسخ مٹتا ہے اور عذاب سے نجات حاصل ہوتی ہے (1) اے خدا تیری پناہ آرام و آسائش کا سمندر ہے برائے کرم و عنائیت خیرات میں دیجیئے ۔ اے نانک الہٰی یاد وریاض سے غرور اور تکبر مٹتا ہے اور روحانی و اخلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
دھوُرتُ سوئیِ جِ دھُر کءُ لاگےَ ॥
سوئیِ دھُرنّدھرُ سوئیِ بسُنّدھرُ ہرِ ایک پ٘ریم رس پاگےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بلبنّچ کرےَ ن جانےَ لابھےَ سو دھوُرتُ نہیِ موُڑ٘ہ٘ہا ॥
سُیارتھُ تِیاگِ اسارتھِ رچِئو نہ سِمرےَ پ٘ربھوُ روُڑا ॥੧॥
سوئیِ چتُرُ سِیانھا پنّڈِتُ سو سوُرا سو داناں ॥
سادھسنّگِ جِنِ ہرِ ہرِ جپِئو نانک سو پرۄانا ॥੨॥੬੭॥੯੦॥
لفظی معنی:
دہورت۔ خدا رسیدہ ۔ دھر ۔ بنیاد۔ دھرند۔ مکھی ۔ سوئی ۔ وہی ۔ موڑھا۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ جاہل۔ سوآرتھ ۔ غرض ۔ جرورت ۔ اسارتھ۔ بے غرض ۔ روڑا۔ خوبصورت (1 ) چتہ ۔ دانشمند ۔ پنڈت ۔ عالم ۔ سورا۔ بہادر۔ پروانا۔ قبول۔
ترجمہ:
حقیقتاً وہی شخص خدا رسیدہ ہے جسے خدا سےحقیقی محبت اور پیار ہے ۔ خدا تک رسائی اسی کی ہے وہی اس دولت سے مالا مال ہے الہٰی محبت کی لطف میں محو و مجذوب ہے ۔ رہاؤ۔ جو دہوکا فریب کرتا ہے حقیقی منافع نہیں سمجھتا وہ خدا رسیدہ نہیں بیوقوف ہے ۔ اصل ۔ ضرورت چھوڑ کر غیر منافع بکش کامون مین مصروف ہے خدا کو یاد نہیں کرتا (1) وہی ہوشیار دانشمند عالم فاضل بہادر اور دانا ہے جو خدا رسیدہ پاکدامن کی صحبت و قربت میں خدا کو یاد کرتا ہے اے نانک وہی خدا کو منظور و قبول ہوتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ ہرِ سنّت جنا کیِ جیِۄنِ ॥
بِکھےَ رس بھوگ انّم٘رِت سُکھ ساگر رام نام رسُ پیِۄنِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّچنِ رام نام دھنُ رتنا من تن بھیِترِ سیِۄنِ ॥
ہرِ رنّگ راںگ بھۓ من لالا رام نام رس کھیِۄنِ ॥੧॥
جِءُ میِنا جل سِءُ اُرجھانو رام نام سنّگِ لیِۄنِ ॥
نانک سنّت چات٘رِک کیِ نِیائیِ ہرِ بوُنّد پان سُکھ تھیِۄنِ ॥੨॥੬੮॥੯੧॥
لفظی معنی:
جیون۔ زندگی ۔ وکھے رس۔ برائیوں کا لطف ۔ انمرت۔ سکھ ۔ آب حیات کا آرام و آسائش ۔ وہ پانی جس سے زندگی روحانی و اخلاقی طور پر بنا دیتا ہے ۔ رام نام۔ خدا کا نام ۔ جو ست ہے صدیوی ہے ۔رہاؤ۔ سنچن ۔ اکھٹا کرنا۔ رام نام دھن رتنا۔ الہٰی نام کی دولت جو ایک قیمتی ہیرا ہے ۔ من تن ۔ دل وجان میں۔ سیون ۔ مکمل طور بساتے ہیں۔ وہ الہٰی نام کے عشق متاثر ہوکر ان کا دل سرخرو ہو جاتے ہیں اور وہ الہٰی نام کے لطف سے مخمور ہو جاتے ہیں۔ (1) جس طرح مچھلی کا پانی سے اشتراک ورشتہ ہے اس طرح سے خادمان خدا سنت الہٰی نام مین محو ومجذوب رہتے ہیں۔ اے نانک سنت پپیے کی مانند الہٰی نام کے قطرےسے آرام و آسائش محسوس کرتے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ کے نامہیِن بیتال ॥
جیتا کرن کراۄن تیتا سبھِ بنّدھن جنّجال ॥੧॥ رہاءُ ॥
بِنُ پ٘ربھ سیۄ کرت ان سیۄا بِرتھا کاٹےَ کال ॥
جب جمُ آءِ سنّگھارےَ پ٘رانیِ تب تُمرو کئُنُ ہۄال ॥੧॥
راکھِ لیہُ داس اپُنے کءُ سدا سدا کِرپال ॥
سُکھ نِدھان نانک پ٘ربھُ میرا سادھسنّگِ دھن مال ॥੨॥੬੯॥੯੨॥
لفظی معنی:
مہین ۔ بغیر ۔ بیتال ۔ بھوت ۔ بدروح ۔ جیتا۔ جتنا ۔ ہیتا۔ اتنا ۔ بندھن۔ غلامی ۔ جنجال ۔ پھندہ ۔ رہاؤ۔ ان سیوا۔ دوسروں کی کدمت ۔ برتھا۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ کاٹے کال۔ بیفائدہ وقت گذارتا ہے ۔ جسم ۔ فرشتہ موت۔ سنگھارے ۔ مارتا ہے ۔ پرانی ۔ انسان ۔ تمرو کو ں حوال۔ اے انسان تیرا کیا حاصل ہوگا (1) راکھ لیہو ۔ بچالو۔ داس۔ خدمتگار ۔ کرپال۔ مہربان۔ سکھ ندھان ۔ آرام و آسائش کا خزانہ ۔ سادھ سنگ ۔ صحبت و قربت پاکدامن کدا رسیدہ سادہو ۔ دھن سال ۔ مال و دولت ۔
ترجمہ:
الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کے انسان بدروح جو ان بھوت پریت جیسا ہے وہ جو کچھ کرتا ہے کراتا ہے وہ تمام کام ودولت کے پھندے ہیں۔ الہٰی خدمت عبادت وریاضت کے بغیر جو اعمال یا کام کرنے میں وقت گزرتا ہے بیکار بیفائدہ چلا جات اہے ۔ جب فرشتہ موت آتا ہے مارتا پیٹتا ہے تو تیرا کیا حال ہوگا (1) اے خدا اپنے کدمتگار کو بچالو آپ ہمیشہ مہربان ہوا۔ اے نانک ۔ میرا خدا آرام و آسائش کا خزانہ ہے محبت و قربت خدا رسیدہ پاکدامن ساوہو ہی مال و دولت ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
منِ تنِ رام کو بِئُہارُ ॥
پ٘ریم بھگتِ گُن گاۄن گیِدھے پوہت نہ سنّسار ॥੧॥ رہاءُ ॥
س٘رۄنھیِ کیِرتنُ سِمرنُ سُیامیِ اِہُ سادھ کو آچارُ ॥
چرن کمل استھِتِ رِد انّترِ پوُجا پ٘ران کو آدھارُ ॥੧॥
پ٘ربھ دیِن دئِیال سُنہُ بیننّتیِ کِرپا اپنیِ دھارُ ॥
نامُ نِدھانُ اُچرءُ نِت رسنا نانک سد بلِہارُ ॥੨॥੭੦॥੯੩॥
لفظی معنی:
من تن ۔ دل وجان۔ نام۔ سؤ بیوہار۔ ست ۔ سچ حق وحقیقت سے ہیر برتاؤ ۔ کاروبار۔ پریم۔ پیار۔ بھگت۔ عبادت وریاضت ۔ گہدھے ۔ کاروبار۔ پوہت نہ سنسار۔ دنیاوی حالت اثر انداز نہین ہوتے ۔ رہاؤ۔ سرونی ۔ کانوں سے ۔ سمرن۔ یادو ریاض ۔ آچار ۔ اخلاق۔ استھت۔ بسانا۔ رد۔ دل میں۔ آدھار۔ آسرا (1) ندھان ۔ خزانہ ۔ اچرؤ۔ کیوں۔ نت رسنا۔ ہر زبان سے ۔
ترجمہ:
جسکا تولق خدا سے ہے جو الہٰی عشق عبادت ور یاضت کے مشتاق و متوالے ہیں۔ جنکارحجان الہٰی حمدوثناہ میں ہے ان پر دنیاوی تاثرات اپنا اثر نہین کر سکتے ۔ رہاؤ۔ کانوں سے الہٰی حمدوثناہ سنتا الہٰی یادوریاض پہ خدا رسیدہ پاکدامن سادہو کا چال چلن اور اخلاق ہوتا ہے ۔ (1) اے غریب پروری میری عرض سن اپنی کرم و عنائیت فرما کر مین نام کا خزانہ ست سچ حق و حقیقت کا روزانہ زبان سے کہوں اظہار کرؤ نانک سوبار تجھ پر قربان ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ کے نامہیِن متِ تھوریِ ॥
سِمرت ناہِ سِریِدھر ٹھاکُر مِلت انّدھ دُکھ گھوریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ کے نام سِءُ پ٘ریِتِ ن لاگیِ انِک بھیکھ بہُ جوریِ ॥
توُٹت بار ن لاگےَ تا کءُ جِءُ گاگرِ جل پھوریِ ॥੧॥
کرِ کِرپا بھگتِ رسُ دیِجےَ منُ کھچِت پ٘ریم رس کھوریِ ॥
نانک داس تیریِ سرنھائیِ پ٘ربھ بِنُ آن ن ہوریِ ॥੨॥੭੧॥੯੪॥
لفظی معنی:
ہین۔ بگیر۔ مت ۔ سمجھ ۔ تھوری ۔ کم۔ سر بدھر ٹھاکر۔ خدا ۔ ملت ۔ ملتا ہے ۔ اندھ ۔ عقل کے اندھوں کو ۔ دکھ گھوری ۔ خوفناک عذاب۔ رہاؤ۔ پریت ۔ پیار۔ اتک بھیکھ ۔ بیشمار دکھاوے ۔ جوری ۔ پیار۔ توٹت۔ ٹوٹنے مین۔ بار ویر۔ گاگر۔ گھڑا۔ بپھوری۔ ٹوٹے (1) سرنائی ۔ پنہا۔ آن ۔ دوسرے ۔ ہوری غروں سے ۔ بھگت رس۔ الہٰی خدمت۔ عبادت ور یاضت کا لطف ۔ کھچت۔ ملوث ۔ ملحوظ ۔ پریم رس کھوری۔ پیار کے لطف میں مخمور۔
ترجمہ:
الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت اپنائے بغیر انسان کم فہم ہو جاتے ہیں وہ خدا کو یاد نہیں رکھتے خوفناک عذاب پاتے ہیں ۔ رہاؤ۔ جنکو الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت سے پیار نہیں ہوتا وہ طرح طرح کے دکھاوے کے پہراوالے کرتے ہیں۔ ان کا دکھاوا ٹوٹتے دیر نہیں لگتی جیسے پھوٹے گھڑے مین پانی نہیں رہتا۔ اے خدا کرم و عنائیت فرما اپنی کدمت عبادت وریاضت کا لطف عنائیت کر تاکہ میرا دل تیرےپیار کے لطف سے مخمور رہے تیرا کادم نانک تیرے زیر سایہ ہے تیرے بغیر کوئی دوسرا سہارا نہیں ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
چِتۄءُ ۄا ائُسر من ماہِ ॥
ہوءِ اِکت٘ر مِلہُ سنّت ساجن گُنھ گوبِنّد نِت گاہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بِنُ ہرِ بھجن جیتے کام کریِئہِ تیتے بِرتھے جاںہِ ॥
پوُرن پرماننّد منِ میِٹھو تِسُ بِنُ دوُسر ناہِ ॥੧॥
جپ تپ سنّجم کرم سُکھ سادھن تُلِ ن کچھوُئےَ لاہِ ॥
چرن کمل نانک منُ بیدھِئو چرنہ سنّگِ سماہِ ॥੨॥੭੨॥੯੫॥
لفظی معنی:
چتوء ۔ دل میں خیال کرتا ہوں ۔ اوسر ۔ اس موقعے کا ہوئے ۔ اکثر۔ اکھٹے ہوکر۔ سنت ساجن سنتوں اور دوستوں ۔ گن گوبند۔ الہٰی حمدوچناہ۔ نت ۔ ہر روز۔ گاہے ۔ گاتے ہیں۔ رہاؤ۔ ہر بھحن ۔ الہٰی بندگی ۔ ہر تھے ۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ پورن ۔ مکمل۔ پر مانند۔ روحانی خوشی و سکون ۔ تس بن ۔ اسکے بغیر ۔ دوسر۔ دوسرا (1) جپ ۔ ریاضت ۔ تپ ۔ تپسیا۔ سنجم پرہیز گاری ۔ سکھ سادھن ۔ آرام و آسائش کے طور طریقے اور ذرائع ۔ تل ۔ برابر ۔ کچھوئے ۔ کچھ بھی ۔ بیدھیؤ۔ گرفتار ہو گیا۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ سماہے ۔ بستا ہوں۔
ترجمہ:
میرے دل میں اس موقے کی تلاش ہے جب سنت اور ساجن اکھٹے ہوکر ہر روز الہٰی حمدوچناہ کرتے ہیں۔ رہاؤ۔ الہٰی بندگی عبادت وریاضت کے بغیر جتنے کام کرتے ہیں اتنے ہی بیکار اور بیفائدہ گذر جاتے ہیں ہر جائی بلند خوشیوں اور سکون کا مالک کا نام دل کو اچھا لگتا ہے خدا کے بگیر دوسرا کوئی ایسا نہیں۔ عبادت وریاضت و بندگی اور پرہیز گاری آرام و آسائش کے سیولں کےاعمال الہٰی نام کے مقابلے سیچ نہیں نانک کا دل پائے پاک الہٰی کی محبت میں گرفتار ہو گیا ہے لہذای اسی میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
میرا پ٘ربھُ سنّگے انّترجامیِ ॥
آگےَ کُسل پاچھےَ کھیم سوُکھا سِمرت نامُ سُیامیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ساجن میِت سکھا ہرِ میرےَ گُن گد਼پال ہرِ رائِیا ॥
بِسرِ ن جائیِ نِمکھ ہِردےَ تے پوُرےَ گُروُ مِلائِیا ॥੧॥
کرِ کِرپا راکھے داس اپنے جیِء جنّت ۄسِ جا کےَ ॥
ایکا لِۄ پوُرن پرمیسُر بھءُ نہیِ نانک تا کےَ ॥੨॥੭੩॥੯੬॥
لفظی معنی:
انتر جامی راز دل جاننے والا۔ کسل ۔ خیرو عافئیت ۔ کھیم ۔ خیرو عافیت ۔ آگے ۔ آندہ ۔ مستقبل میں۔ پاچھے ۔ ماضی میں۔ گذرچکے وقت میں۔ سرمت ۔ نام سوآمی ۔ مالک عالم کے نام ست سے ۔ رہاؤ۔ گن گوپال ۔ الہٰی ھمدوثناہ ۔ رائیا۔ راجہ ۔ حکمران۔ بسر۔ بھول۔ نمکھ ۔ آنکھ ۔ جھپکنے کے عرصے کے لئے ۔ پورے گرو۔ کامل مرشد۔ (1) رکاھے ۔ بچائے ۔ داس ۔ خدمتگار ۔ جیئہ جنت ۔ مخلوقات۔ ایکا لؤ۔ واحد پیار۔ ۔ پورن ۔ پرمیسور۔ کامل ۔خدا۔ ۔ بھؤ۔ خوف۔
ترجمہ؛
دلی راز سے واقف میرا کدا میرے ساتھ ہے الہٰی نام ست کی یاد وریاض سے ماضی و مستقبل میں خیرو عافیت رہتی ہے ۔ رہاؤ۔ میرا ساتھی اور دوست خدا اور اسکے اوصاف ہیں جسیے کامل مرشد نے خدا سے ملاپ کر ا دیا وہ خدا کو آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے بھی نہیں بھلاتا (1) وہ اپنے خادموں کی حفاظت خود کرتا ہے ۔ جس کے سارے مخلوقات اختیار میں ہے ۔ اے نانک۔ جس پیار کامل خدا سے ہے اسے خوف نہیں رہتا۔
سارگ مہلا ੫॥
جا کےَ رام کو بلُ ہوءِ ॥
سگل منورتھ پوُرن تاہوُ کے دوُکھُ ن بِیاپےَ کوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جو جنُ بھگتُ داسُ نِجُ پ٘ربھ کا سُنھِ جیِۄاں تِسُ سوءِ ॥
اُدمُ کرءُ درسنُ پیکھن کوَ کرمِ پراپتِ ہوءِ ॥੧॥
گُر پرسادیِ د٘رِسٹِ نِہارءُ دوُسر ناہیِ کوءِ ॥
دانُ دیہِ نانک اپنے کءُ چرن جیِۄاں سنّت دھوءِ ॥੨॥੭੪॥੯੭॥
لفظی معنی:
جاکے ۔ جس کے ۔ بل طاقت۔ سگل منورتھ ۔ سارے مقصد۔ پورن ۔ مکمل ۔ تاہو۔ اسکے دکھ ۔ عذاب۔ بیاپے ۔ نہیں آتا۔ رہاؤ۔ بھگت عا شق ۔ نج ۔ ذاتی ۔ سن جیواں تس سوئے ۔ اسکی شہرت سے زندگی نصیب ہوتی ہے ۔ ادم ۔ کوشش ۔ درسن دیدار۔ کرم ۔ بخشش ہوتی ہے ۔ ادم کوشش ۔ درسن ۔ دیدار ۔ کرم ۔ بخشش سے ۔ پراپت۔ حاصل (1) گرپر ساری ۔ رحمت مرشد سے ۔ درسٹ ۔ درسٹ ۔ نظریہ ۔ نہاریؤ۔ میں دیکھتا ہوں۔ دوسر ۔ دوسرا۔ دان ۔ خیرات۔
ترجمہ۔
جسکو ہے امداد خدا کی اسکے سارے مقصد حل ہوتے ہیں عذاب اسے آتا نہیں۔ رہاؤ۔ جو شخص خاص خدا کا خآدم ہو جاتا ہے اسکی شہرت سنکر انسان کو روحانی و اخلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے اسکے دیدار کی کرو کوشش جو بخشش خدا سے حاصل ہوتا ہے ۔ رحمت مرشد سے دیکھ رہا ہوں نہیں کوئی ثانی دنیا میں اسکا۔ اے نانک۔ اپنے خادم خیرات بخش کر میری زندگی خدا رسیدہ پاکدامن محبوب خدا کی خدمت میں گذرے ۔
سارگ مہلا ੫॥
جیِۄتُ رام کے گُنھ گاءِ ॥
کرہُ ک٘رِپا گوپال بیِٹھُلے بِسرِ ن کب ہیِ جاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
منُ تنُ دھنُ سبھُ تُمرا سُیامیِ آن ن دوُجیِ جاءِ ॥
جِءُ توُ راکھہِ تِۄ ہیِ رہنھا تُم٘ہ٘ہرا پیَن٘ہ٘ہےَ کھاءِ ॥੧॥
سادھسنّگتِ کےَ بلِ بلِ جائیِ بہُڑِ ن جنما دھاءِ ॥
نانک داس تیریِ سرنھائیِ جِءُ بھاۄےَ تِۄےَ چلاءِ ॥੨॥੭੫॥੯੮॥
لفظی معنی:
جیوت ۔ زندگی ۔ ۔ گوپال بٹھلے ۔ خداوند کریم۔ بسر۔ بھول۔ رہاؤ۔ دوجی جائے ۔ دوسری جگہ (1) بہوڑ۔ دوبارہ ۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ جیسے تیری رضا ہے ۔
ترجمہ:
الہٰی حمد وثناہ سے زندگی پاک ہوتی ہے ۔ اے خدا کرم و عنایت فرما کبھی نہ بھولے ۔ رہاؤ۔ میرا دل و جان اور سرمایہ سارا تیرا ہی ہے تیرے سیوا کوئی ایسی دوسری جگہ نہیں۔ اے خدا جیسے تیری رضا ہے اس طرح سے رہنا پڑتا ہے تیری بخشش سے ہی پہنتے اور کھاتے ہین (1) قربان ہوں صحبت و قربت خدا رسیدہ پاکدامن محبوبان خدا پر اس کی برکت سے دوبارہ تناسخ نہیں آتا۔ اے خدا نانک ۔ تیری پناہ میں ہے جس طرح تیری رضآ ہے اسی طور زندگی کی راہ پر چلا۔
سارگ مہلا ੫॥
من رے نام کو سُکھ سار ॥
آن کام بِکار مائِیا سگل دیِسہِ چھار ॥੧॥ رہاءُ ॥
گ٘رِہِ انّدھ کوُپ پتِت پ٘رانھیِ نرک گھور گُبار ॥
انِک جونیِ بھ٘رمت ہارِئو بھ٘رمت بارنّ بار ॥੧॥
پتِت پاۄن بھگتِ بچھل دیِن کِرپا دھار ॥
کر جوڑِ نانکُ دانُ ماںگےَ سادھسنّگِ اُدھار ॥੨॥੭੬॥੯੯॥
لفظی معنی:
سار ۔ اصلی ۔ حقیقی ۔ آن ۔ دوسرے ۔ بکار۔ بیفائدہ ۔ دیسہ چھار۔ راکھ دکھائی دیتے ہیں۔ رہاؤ۔ گریہہ ۔ خانہ ۔ داری ۔ گھریلو زندگی ۔ کوپ۔ کنواں ۔ پتت پرانی ۔ بد اخلاقی شخص۔ نرک گھور غبار۔ بد ترین ۔ اندھا دوزخ۔ بھرمت ۔ بھٹکتے بھٹکتے ۔ ہاریؤ۔ شکست کھا کر۔ ماند پڑ کر ۔ بھرمت ۔ بار بار۔ بار بار بھٹکنے کے بعد (1) پتت پاون ۔ بد اخلاقوں کو پاک با اخلاق بانے والا۔ بھگت وچھل۔ عبادت۔ بندگی ۔ دریافت سے محبت کنیروال۔ دین کرپا۔ غریب پرور ۔ کر جوڑ ۔ ہاتھ باندھ کر ۔ دان ۔ مانگے ۔ بھیک مانگتا ہے ۔ سادھ سنگ ۔ خدا رسیدہ پاکدامن سادہو کا ساتھ ۔ ادھار ۔ بچا۔
ترجمہ:
اے دل الہٰی نام (ست ) سچ حق و حقیقت ہی حقیقی اصلی مقدم سکھ ہے ۔ دوسرے دنیاوی کام کوئی اہمیت نہیں رکھتے (1) رہاؤ۔ خانہ داری گھریلو زندگی اس اندھیرے کوئیں کی مانند ہے جو انسان کو بد اخلاق بناتی ہے اور بھاری بد ترین دوزخ ہے اور انسان بیشمار زندگیوں کی مانند بھٹکتا شکست خوردہ ہوجاتا ہے ۔ (1) بد اخلاقوں کو بااخلاق پاک بنانے والا عبادت بندگی وریاضت سے محبت کرنے والا غریب پرور کرم و عنائت فرما ۔ نانک ہاتھ باندھ کر بھیک مانگتا ہے کر مجھے صحبت و قربت پاکدامنوں میں رکھ کر بچالو۔
سارگ مہلا ੫॥
بِراجِت رام کو پرتاپ ॥
آدھِ بِیادھِ اُپادھِ سبھ ناسیِ بِنسے تیِنےَ تاپ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ت٘رِسنا بُجھیِ پوُرن سبھ آسا چوُکے سوگ سنّتاپ ॥
گُنھ گاۄت اچُت ابِناسیِ من تن آتم دھ٘راپ ॥੧॥
کام ک٘رودھ لوبھ مد متسر سادھوُ کےَ سنّگِ کھاپ ॥
بھگتِ ۄچھل بھےَ کاٹنہارے نانک کے مائیِ باپ ॥੨॥੭੭॥੧੦੦॥
لفظی معنی:
براجت ۔ پھیلا ہوا ہے ۔ پتاپ۔ برکت۔ قوت ۔ آدھ ۔ دل یا خیالات کی بیماری ۔ بیادھ ۔ جسمانی بیماری ۔ اپادھ ۔ جھگڑے ۔ جدائیاں ۔ ناسے مٹتے ہیں۔ تسنے تاپ ۔ تینوں بیماریاں یا عذاب ۔ رہاؤ۔ ترسنا ۔ پیاس ۔ پورن سبھ آسا۔ ساری امیدیں کامنا ہیں۔ خواہشات پوری ہوئیں۔ سوگ۔ پریشانیاں ۔ غمگینیاں ۔ سنتاپ ۔ بجھگڑے ۔ اچت۔ ابناسی ۔ لافناہ ۔ دھراپ ۔ سیری ۔ آتم ۔ روحانی سیری (1) کام کرودھ ۔ شہوت اور غصہ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ مد نشہ ۔ مستر ۔ حسد ۔ کینہ بغض۔ کھاپ۔ ختم ہوتے ہیں۔ بھگت وچھل۔ عبادت بندگی وریاضت چاہنے والے ۔ بھے کا شہارے ۔ خوف مٹانے والے ۔
ترجمہ:
جسے بخشتا ہے طاقت خدا اسکی ذہنی جسمانی اور جھگڑے دنیاوی ختم ہو جاتے ہیں۔ رہاو۔ خواہشات مٹ جاتی ہیں۔ امیدیں پوری ہو جاتی ہیں۔ غمگینیاں اور تشویش مٹ جاتی ہے ۔ اس لافناہ ہستی کی حمدوثناہ سے دل وجان تسکین پاتی ہے سیر ہو جاتی ہے (1) خدارسیدہ پاکدامن سادہو کی صحبت و قربت سے حسد شہوت غصہ اور کینہ و برائیاں ختم ہو جاتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
آتُرُ نام بِنُ سنّسار ॥
ت٘رِپتِ ن ہوۄت کوُکریِ آسا اِتُ لاگو بِکھِیا چھار ॥੧॥ رہاءُ ॥
پاءِ ٹھگئُریِ آپِ بھُلائِئو جنمت بارو بار ॥
ہرِ کا سِمرنُ نِمکھ ن سِمرِئو جمکنّکر کرت کھُیار ॥੧॥
ہوہُ ک٘رِپالُ دیِن دُکھ بھنّجن تیرِیا سنّتہ کیِ راۄار ॥
نانک داسُ درسُ پ٘ربھ جاچےَ من تن کو آدھار ॥੨॥੭੮॥੧੦੧॥
لفظی معنی:
آتر۔ لاچار۔ مجبور۔ سنسار۔ دنیا ۔ علم ۔ ترپت نہ ہووت ۔ تسلی نہیں ہوتی ۔ کوکری ۔ کتے کی سی عادات والی ۔ آسا۔ امیدیں ۔ ات ۔ اتنی ۔ دکھیا چھار ۔ راکھ ہوجانیوالی دولت ۔ رہاؤ۔ ٹھگوری ۔ فریب دہوکا کرکے ۔ جمت بارو بار۔ تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ بھلائیو ۔ گمراہ کیا۔ نمک ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے جسم کنکر۔ ظالم ۔ بیرحم موت کا فرشتہ ۔ خوار ۔ ذلیل (1) دین دکھ بھنجن ۔ غریب نواز۔ رادار دہول ۔ درس پربھ جاپے ۔ دیدار چاہتا ہے آدھار۔ آسرا۔
ترجمہ:
الہٰی نام ست سچ حق حقیقت کے بغیر سارا عالم پریشان رہتا ہے کبھی تسلی نہیں تسکین نہیں کتے کی مانند لاساینں ۔لالچ اور امیدیں ختم نہیں ہوتیں۔ اس طرح سے راکھ ہو جانیوالی مائیا یا دنیاوی دولت میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔ رہاؤ ۔ اے خدا اسے دنیاوی دولت کے دہوکے فریب میں ڈال کر تو نے ہی اسے گمراہ کیا ہوا ہے ۔آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے خدا کی یاد وریاض نہیں کی سخت دل فرشتہ موت خوار کرتا ہے (1) اے غریب نواز غریبوں کے دکھ درد مٹآنیوالے میں محبوبوں کے پاؤں کے دہول ہوں غلام نانک تیرا دیدار چاہتا ہے میرے دل وجان کو ترا ہی اسرا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
میَلا ہرِ کے نام بِنُ جیِءُ ॥
تِنِ پ٘ربھِ ساچےَ آپِ بھُلائِیا بِکھےَ ٹھگئُریِ پیِءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کوٹِ جنم بھ٘رمتوَ بہُ بھاںتیِ تھِتِ نہیِ کتہوُ پائیِ ॥
پوُرا ستِگُرُ سہجِ ن بھیٹِیا ساکتُ آۄےَ جائیِ ॥੧॥
راکھِ لیہُ پ٘ربھ سنّم٘رِتھ داتے تُم پ٘ربھ اگم اپار ॥
نانک داس تیریِ سرنھائیِ بھۄجلُ اُترِئو پار ॥੨॥੭੯॥੧੦੨॥
لفظی معنی:
میلا۔ ناپاک۔ جیؤ۔ روح۔ تن پربھ۔ سچے خدا نے دکھ ٹھگوری ۔ دنیاوی دولت کا دہوکا فریب ۔ر ہاؤ ۔ بھر متو ۔ بھٹکتے لہو بھانتی ۔ بہت سی قسموں میں ۔ تھت۔ ٹھکانہ ۔ کہتو کبھی ۔ بھٹیا۔ ملیا۔ ساکت۔ مادہ پرست (1) راکھ لیہو۔ بچاؤ۔ سمرتھ ۔ باتوفیق ۔بھوجل ۔ خوفناک سمندر زندگی۔
ترجمہ:
انسان الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت کے بغیر ناپاک بدچلن رہتا ہے ۔ انہیں خدا خود بھلاتا ہے برائیوں بدیوں کے دہوکے فریب والی دوائی پلا کر ۔ رہاؤ۔ دیرینہ بھٹکن میں رہ کر کہیں بھی ٹھکانہ نہیں ملا۔ کامل مرشد سے پر سکون ہوکر ملاپ نہ کیا مادہ پرست تناسخ میں پڑ ا رہتا ہے ۔ (1) اے ساری طاقتوں کے مالک سخی خدا آپ انسانی عقل و ہوش اور رسائی سےبلند و بالا ہو۔ غلام نانک تیرے زیر پناہ ہے اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو پار کر لیا۔
سارگ مہلا ੫॥
رمنھ کءُ رام کے گُنھ باد ॥
سادھسنّگِ دھِیائیِئےَ پرمیسرُ انّم٘رِت جا کے سُیاد ॥੧॥ رہاءُ ॥
سِمرت ایکُ اچُت ابِناسیِ بِنسے مائِیا ماد ॥
سہج اند انہد دھُنِ بانھیِ بہُرِ ن پۓ بِکھاد ॥੧॥
سنکادِک ب٘رہمادِک گاۄت گاۄت سُک پ٘رہِلاد ॥
پیِۄت امِءُ منوہر ہرِ رسُ جپِ نانک ہرِ بِسماد ॥੨॥੮੦॥੧੦੩॥
لفظی معنی
رمن۔ یادوریاض۔ محو ومجذوب۔ گن ۔ اوصاف ۔ باد بیان ۔ سوآد۔ لطف۔ انمرت۔ آب حیات۔ رہاؤ۔ ایک ۔ واحد ۔ اچت ۔ لافناہ ۔ ونسے مٹے ۔ مائیا ماد ۔ دولت کا نشہ۔ سہج انند ۔ روحانی سکون و خوشی ۔ انحد دھن ۔ لگاتار جاری ۔ بہور ۔ دوبارہ ۔ وکھاد ۔ جھگڑا (1) پیوت امیؤ۔ آب حیات ۔ جو زندگی کو اخلاقی و روحانی بناتا ہے پینے سے ۔ منوہر۔ دل کو اپنی گرفت میں لے لینے والا۔ ہر رس۔ الہٰی لطف۔ جپ ۔ یا دوریاض سے ۔ بسماد ۔ بیخودی ۔
ترجمہ:
یادوریاض کے لئے الہٰی صفت صلاح ہے ۔ صحبت و قربت خدا رسیدہ پاکدامنوں میں خدا کی حمد و ثناہ اور دھیان لگا ئیکا ۔ آب حیات کا سا لطف دیتا ہے مراد زندگی کو روحانی اخلاقی طور پر بہتر بناتا ۔ رہاؤ۔ لافناہ واحد خدا کی یاد وریاض سے دنیاوی دولت کی مستی اور نشہ ختم ہو تا ہے ۔ روحانی سکون و خوشیاں ملتی ہیں۔ حمدوثناہ کی رو جاری رہتی ہے ذہنی کوفت مٹ جاتی ہے (1) سنکاوک ۔ برہما کاوک ۔ سک اور پرہلادنے بھی الہٰی حمدو وثناہ کی تھی ۔ اے نانک ۔ دربا نام کی یاد وریاض سے انسان آب حیات بخشنے وانا سچ حق و حقیقت جو ست ہے ۔ جاویدا ہے انسان بیخود ہو جاتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
کیِن٘ہ٘ہے پاپ کے بہُ کوٹ ॥
دِنسُ ریَنیِ تھکت ناہیِ کتہِ ناہیِ چھوٹ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مہا بجر بِکھ بِیادھیِ سِرِ اُٹھائیِ پوٹ ॥
اُگھرِ گئیِیا کھِنہِ بھیِترِ جمہِ گ٘راسے جھوٹ ॥੧॥
پسُ پریت اُسٹ گردھبھ انِک جونیِ لیٹ ॥
بھجُ سادھسنّگِ گوبِنّد نانک کچھُ ن لاگےَ پھیٹ ॥੨॥੮੧॥੧੦੪॥
لفظی معنی:
بہوکوٹ ۔ بہت سے قلعے ۔ دنس رینی ۔ روز و شب۔ تھکت ۔ ماند نہ پڑنا ۔ رہاؤ۔ مہابجر۔ پتھر کی مانند ۔ سخت ۔ دکھ بیادھی ۔ دنیاوی دولت کی بیماریاں۔ پوٹ۔ پنڈ ۔ گھڑی ۔ گراسے جھوٹ ۔ جم نے بالوں سے پکڑا (1) اسٹ ۔ اونٹ ۔ لیٹ ۔بھٹکتا ۔ پھیٹ ۔ دھکا۔
ترجمہ:
انسان گناہوں کے قلعے بنا دیتا ہے گنا ہے کرتے کبھی ماند نہیں پڑتا روز و شب ان سے نجات نہیں پاتا۔ رہاؤ۔ انسان بھاری گناہوں روحانی و اخلاقی موت کرنیوالوں کیس ر پر گھٹڑی اُٹھائے رکھتا ہے ۔ جب جمدوت بالوں سے پکڑ لیتا ہے تب آنکھیں کھلتی ہیں مراد ہوش آتی ہے (1) انسان حیوانون بدروحوں اونت ۔ گدھے اس طرح کی مانند بھٹکتا رہتا ہے ۔ اے نانک انسان اگر خدا رسیدہ پاکدامنوں پارساؤں سادہووں کی صحبت و قربت میں عبادت و ریاضت یا بندگی کرتا رہے تو کبھی اندا نہیں آتی ۔
سارگ مہلا ੫॥
انّدھے کھاۄہِ بِسوُ کے گٹاک ॥
نیَن س٘رۄن سریِرُ سبھُ ہُٹِئو ساسُ گئِئو تت گھاٹ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اناتھ رجنْانھِ اُدر لے پوکھہِ مائِیا گئیِیا ہاٹِ ॥
کِلبِکھ کرت کرت پچھُتاۄہِ کبہُ ن ساکہِ چھاںٹِ ॥੧॥
نِنّدکُ جمدوُتیِ آءِ سنّگھارِئو دیۄہِ موُنّڈ اُپرِ مٹاک ॥
نانک آپن کٹاریِ آپس کءُ لائیِ منُ اپنا کیِنو پھاٹ ॥੨॥੮੨॥੧੦੫॥
لفظی معنی:
کھاوہ ۔ کھاتا ہے ۔ بسو ۔ زہر ۔ گٹاک ۔ گٹ گٹ کرکے ۔ کافی زیادہ ۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ ساکیہہ چاھنٹ ۔ چھوڑ سکتا ہے (1) نندک ۔ برائی کرنیوالا۔ سنگھاریؤ۔ ماریا۔ مونڈ ۔ سر ۔ مٹاک ۔ چوٹ ۔ فاٹ۔ زخمی (2) ۔
ترجمہ:
انسان دنیاوی دولت کی محبت میں بیخود ہوکر انسان دنیاوی دولت جو روحانی واخلاقی طور پر زہر ہے بخوشی کھاتا ہے ۔ آنکھیں۔ کان جسم غرض یہ ہر اعضا بیکار ہو جاتا ہے آخرت سانس بھی ختم ہو جاتے ہیں ۔ رہاؤ۔ پیٹ کی خاطر غریبوں اور کمزوروں کو لوٹ کر اپنا پیٹ پا لیتے ہیں۔ مگر وہی دولت ساتھ نہیں دیتی وہ گناہ کرتے کرتے پچھتاتے ہیں۔ مگر چھوڑتے نہیں (1) بد گوئی کرنیوالے کو جمدوت مارتا ہے سر پر موت کھڑی ہے اے نانک ۔ بدگوئی کرنیوالا اپنی چھری اپنے اوپر ہی چلاتا ہے اور اپنے ہی من کو زخمی کرتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
ٹوُٹیِ نِنّدک کیِ ادھ بیِچ ॥
جن کا راکھا آپِ سُیامیِ بیمُکھ کءُ آءِ پہوُچیِ میِچ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اُس کا کہِیا کوءِ ن سُنھئیِ کہیِ ن بیَسنھُ پاۄےَ ॥
ایِہاں دُکھُ آگےَ نرکُ بھُنّچےَ بہُ جونیِ بھرماۄےَ ॥੧॥
پ٘رگٹُ بھئِیا کھنّڈیِ ب٘رہمنّڈیِ کیِتا اپنھا پائِیا ॥
نانک سرنھِ نِربھءُ کرتے کیِ اند منّگل گُنھ گائِیا ॥੨॥੮੩॥੧੦੬॥
لفظی معنی:
ادھ بیچ ۔ دیبنا میں ۔ راکھا ۔ محافظ ۔ بیمکھ ۔ منکر۔ ناراض ۔ میچ ۔ موت ۔ رہاؤ۔ کہی نہ بیسن پاوے ۔ کہیں بیٹھنا نہیں ملتا ۔ اینہا ں ۔ یہاں ۔ ترک بھنچے ۔ دوزخ پاتا ہے یا پڑتا ہے ۔ بہو جونی بھرماوے ۔ تناسخ پاتا ہے (1) پرگت ۔ ظاہر ۔ کھنڈی برہمنڈی ۔ سارے ۔ عالم میں ۔ سرن نربھؤ کرتے بیخوف کارساز کرتار کی ۔ انند منگل۔ سکون بھری خوشیاں۔
ترجمہ:
خدا رسیدہ محبوب خدا کی بد گوئی کرنیوالے کی زندگی ادہوری رہتی ہے اپنے خدمتگار کا محافظ خود خدا ہوتا ہے ۔ منکر انسان روحانی وا خلاقی موتمرتا ہے ۔ رہاؤ۔ اسکی کوئی بات نہیں سنتا نہ کہیں بیٹھنا ملتا ہے ۔ یہاں عذاب پات اہے اور آئندہ مستقبل اور عاقبت میں دوزخ نصیب ہوتا ہے اور تناسخ میں پڑا رہتا ہے اور عاقبت میں دوزخ نصیب ہوت اہے اور تناسخ میں پڑا رہتا ہے ارو بھٹکا رہتا ہے (1) سارے عالم دیس بدیس نشر ہوتا ہے اور اپنے کیئے کی سزا پاتا ہے ۔ اے نانک جو بیخوف کارساز کرتار کے زیر سایہ رہتا ہے خدا کی حمدوچناہ کرتا ہے اسے روحانی سکون اور خوشیاں حاصل ہوتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
ت٘رِسنا چلت بہُ پرکارِ ॥
پوُرن ہوت ن کتہُ باتہِ انّتِ پرتیِ ہارِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ساںتِ سوُکھ ن سہجُ اُپجےَ اِہےَ اِسُ بِئُہارِ ॥
آپ پر کا کچھُ ن جانےَ کام ک٘رودھہِ جارِ ॥੧॥
سنّسار ساگرُ دُکھِ بِیاپِئو داس لیۄہُ تارِ ॥
چرن کمل سرنھاءِ نانک سد سدا بلِہارِ ॥੨॥੮੪॥੧੦੭॥
لفظی معنی:
ترشنا۔ خواہشات ۔ بہوپر کار۔ بہت سے طریقوں اور ذرایع سے ۔ کہتو ۔ باتیہہ ۔ کسی بات سے ۔ انت ۔ آخر ۔ پرتی ۔ ہار شکست کھاتا ہے ۔ رہاؤ۔ سانت ۔ سکون ۔ سہج ۔ ذہنی سکون ۔ اپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔ بیوہار ۔ برتاؤ ۔ طریقہ ۔ آپ پر کا۔ اپنا اور بیگانہ ۔ کام۔ شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ جار ۔ جلاؤ ۔(1) سنسار ۔ ساگر۔ دنیاوی سمندر ۔ دکھ ۔ عذاب۔ بیاپیو ۔ملوث ۔ چرن گملی ۔پائے پاک ۔
ترجمہ:
خواہشات بہت سے طریقوں سے راج ہے ۔ کسی طرح سے پوری نہیں ہوتیں آخر شکست کھاتی ہے ۔ رہاؤ نہ آرام ملتا ہے نہ سکون حاصل ہوتا ہے نہ ذہنی سکون رہتا ہے ۔ یہی اسکا برتاؤ ہے ۔ اسے نہ اپنے کا لہاظ نہ بیگانے کا خیال سب کو شہوت اور غصے میں جلاتی ہے (1) سارا عالم عذاب کی گرفت میں ہے اپنے خدمتگداروں کو خدا کامیاب بناتا ہے نانک نے اے خدا تیری پناہ لی ہے تیرے قدموں میں ہے ۔ لہذا تجھ پر قربان ہوں۔
سارگ مہلا ੫॥
رے پاپیِ تےَ کۄن کیِ متِ لیِن ॥
نِمکھ گھریِ ن سِمرِ سُیامیِ جیِءُ پِنّڈُ جِنِ دیِن ॥੧॥ رہاءُ ॥
کھات پیِۄت سۄنّت سُکھیِیا نامُ سِمرت کھیِن ॥
گربھ اُدر بِللاٹ کرتا تہاں ہوۄت دیِن ॥੧॥
مہا ماد بِکار بادھا انِک جونِ بھ٘رمیِن ॥
گوبِنّد بِسرے کۄن دُکھ گنیِئہِ سُکھُ نانک ہرِ پد چیِن٘ہ٘ہ ॥੨॥੮੫॥੧੦੮॥
سارگ مہلا ੫॥
مائیِ ریِ چرنہ اوٹ گہیِ ॥
درسنُ پیکھِ میرا منُ موہِئو دُرمتِ جات بہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اگہ اگادھِ اوُچ ابِناسیِ کیِمتِ جات ن کہیِ ॥
جلِ تھلِ پیکھِ پیکھِ منُ بِگسِئو پوُرِ رہِئو س٘رب مہیِ ॥੧॥
دیِن دئِیال پ٘ریِتم منموہن مِلِ سادھہ کیِنو سہیِ ॥
سِمرِ سِمرِ جیِۄت ہرِ نانک جم کیِ بھیِر ن پھہیِ ॥੨॥੮੬॥੧੦੯॥
لفظی معنی:
مائی ری ۔ ادمال ۔ چرنیہہ۔ پاؤں کی ۔ اوٹ ۔ اسرا ۔ گہی ۔ پکڑی ۔ حاصل کی ۔ درسن ۔ دیدار۔ پیکھ۔ دیکھ کر ۔ کرکے ۔ درمت ۔ بدعقلی ۔ جات یہی ۔ ختم ہو گئی ۔ رہاؤ۔ اگیہہ اگادھ ۔ بیشمار ۔ سنجیدہ ۔ ابناسی ۔ لافناہ ۔ کہی ۔ بیان نہیں ہو سکتی ۔ وگسیو ۔ خوش رہیا۔ سرب مہی ۔ سب میں (1) دین دیال ۔ غریب نواز۔ دیلہ ۔ پاکدامنوں ۔ صیح ۔ درست۔ بھیر ۔عذاب ۔
ترجمہ:
اے ماں پائے الہٰی کا آسرا لیا ہے ۔ اسکے دیدار سے میرے دل میں اسکی محبت ہوگئی اور بد عقلی کم فہمی ختم ہو گئی (1) رہاؤ۔ کدا اعداد و شمار سے باہر سنجیدہ اور انسانی رسائی عقل و ہوش سے بلندو بالا ہے اسکی قدروقیمت بیان نہیں ہو سکتی اسکے ہر جگہ دیدار سے میرے دل کو خوشی محسوس ہوتی ہے وہ ہر جگہ بستا ہے (1) غریب نواز دلریا پیارا پاکدامن سادہو کے ملاپ سے دیدار ہوا۔ اے نانک اسکی یاد وریاض سے اخلاقی و روحانی زندگی دستیاب ہوتی ہے ۔ فرشتہ موت کی محتاجی یا سزا برداشت نہیں کرنی پڑتی ۔
سارگ مہلا ੫॥
مائیِ ریِ منُ میرو متۄارو ॥
پیکھِ دئِیال اند سُکھ پوُرن ہرِ رسِ رپِئو کھُمارو ॥੧॥ رہاءُ ॥
نِرمل بھۓ اوُجل جسُ گاۄت بہُرِ ن ہوۄت کارو ॥
چرن کمل سِءُ ڈوریِ راچیِ بھیٹِئو پُرکھُ اپارو ॥੧॥
کرُ گہِ لیِنے سربسُ دیِنے دیِپک بھئِئو اُجارو ॥
نانک نامِ رسِک بیَراگیِ کُلہ سموُہاں تارو ॥੨॥੮੭॥੧੧੦॥
لفظی معنی:
متوارو۔ متوالا۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ رپیؤ۔ متاثر۔ خمارو ۔ نشئی ۔ رہاؤ۔ نرمل۔ پاک۔ اوجل۔ جس ۔ پاک حمدو ثناہ ۔ کارو۔ سیاہ ۔ واغدار ڈوری ۔ راچی ۔ دھیان لگائیا ۔ بھیٹیؤ۔ ملاپ ۔ پرکھ اپارو۔ بلند ہستی خدا۔ (1) کر گیہہ لیتے ۔ امداد کے لئے ہاتھ پکڑا ۔دامن دیا۔ سر بس دینے سب کچھ بخشش کیا ۔ دیپک ۔ چراغ ۔ بھیؤ ۔ اجارو۔ روشن ہوئے ۔ نام رسک۔ الہٰی نام کے لطف سے ۔ بیراگی ۔ طارق ۔ کلہہ ۔ خاندان ۔ سمرہاں۔ سارے ۔ تارو۔ کامیاب بناؤ۔
ترجمہ:
اے میری ماں میں مہربان خدا کا متوالہ ہو گیا ہوں اور مہربان خدا کے یددار سے سکون اور خوشی نصیب ہوتی ہے اور الہٰی لطف کا خمار طاری ہو گیا ہے ۔ رہاؤ۔ الہٰی حمدوثناہ سے دل پاک ہوجاتاہے دوبارہ سیاہ اور داغدار نہیں ہوتا ۔ جس کے دل میں کدا بس گیا اس سے پیار پیدا ہو گیا اسکا ملاپ اس بلند وسیع ہستی ہے ہو جاتا ہے (1) خدا نے جسے امداد کے لئے ہاتھ پکڑ لیا اسے ہر شے بخشدی اسکا ذہن روشن ہو جاتا ہے ۔ اے نانک وہ الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کے لطف سے طارق ہو جاتا ہے وہ اپنے سارے خاندان اور قبیلے کو کامیاب بنا لیتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
مائیِ ریِ آن سِمرِ مرِ جاںہِ ॥
تِیاگِ گوبِدُ جیِئن کو داتا مائِیا سنّگِ لپٹاہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
نامُ بِسارِ چلہِ ان مارگِ نرک گھور مہِ پاہِ ॥
انِک سجاںئیِ گنھت ن آۄےَ گربھےَ گربھِ بھ٘رماہِ ॥੧॥
سے دھنۄنّتے سے پتِۄنّتے ہرِ کیِ سرنھِ سماہِ ॥
گُر پ٘رسادِ نانک جگُ جیِتِئو بہُرِ ن آۄہِ جاںہِ ॥੨॥੮੮॥੧੧੧॥
لفظی معنی:
آن ۔ دیگر ۔ دوسرا۔ جیئن کوداتا۔ مخلوقات کو دینے والا۔ سنگ لیٹا ہے ۔ ساتھ چھٹتا ہے ۔ رہاؤ ۔ نام بسار سچ و حقیقت کو بھال کر۔ ان مارگ ۔ دوسرے راستے ۔ نرک گھور ۔ بھاری دوزخ۔ انک سچائی ۔ بیشمار سزائیں۔ گنت شمار ۔ گربھے گربھ بھرما ہے ۔ بیشمار درمیانی حالتوں میں بھٹکتا رہتا ہے (1) دو لتمند وہی ہیں با عزت ووقار وہی ہیں جو زیر سایہ خدا نہیں اے نانک۔ رحمت مرشد سے عالم پر فتح پائی انہوں نے دوبارہ تناسخ نہیں پاتے
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ کاٹیِ کُٹِلتا کُٹھارِ ॥
بھ٘رم بن دہن بھۓ کھِن بھیِترِ رام نام پرہارِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کام ک٘رودھُ نِنّدا پرہریِیا کاڈھے سادھوُ کےَ سنّگِ مارِ ॥
جنمُ پدارتھُ گُرمُکھِ جیِتِیا بہُرِ ن جوُئےَ ہارِ ॥੧॥
آٹھ پہر پ٘ربھ کے گُنھ گاۄہ پوُرن سبدِ بیِچارِ ॥
نانک داسنِ داسُ جنُ تیرا پُنہ پُنہ نمسکارِ ॥੨॥੮੯॥੧੧੨॥
لفظی معنی:
کٹلتا ۔ بد نیتی ۔ دوہکا بازی ۔ فریب کاری ر ۔ کٹھار ۔ کلہاڑ۔ بھرم بن ۔ وہم و گمان کے جنگل ۔ دین ۔ بھیئے کھن بھیتر۔ آنکھ جھپکنےکے عرصے میں جل گئے ۔ رام نام کام۔ شہوت ۔ کرؤدھ ۔ غسہ ۔ پرپریا۔ دور کیے ۔ سادہو کے تنگ سادہو کی صحبت سے ۔ جنم پدارتھ ۔ زندگی کینعمت ۔ گور مکھ ۔ مرید مرشد ۔ بہور۔ دوبارہ (1) پورن سبد۔ کامل مرشد ۔ داسن داس۔ غلاموں کا غلام۔ نمسکار ۔ سجدہ ۔
ترجمہ:
خدا نے دل سے بد نیتی دہوکا فریب دور کردیئے ۔ وہم و گمان کے جنگل اور بھٹکن آنکھ جھپکنے کے عرصے میں جلادیئے مراد بھٹکن ختم کر دی ۔ الہٰی نام سچ حق وحقیقت کی چوٹ سے ۔ رہاؤ۔ شہوت۔ غصہ بد گوئی مٹا دیتا ہے ۔ جو مرشد کی صحبت میں رہتا ہے مرید مرشد زندگی کی اس نعمت کو کامیاب بنا لیتا ہے ۔ دوبارہ اسے برباد نہیں کرتا ۔(1) ہر وقت الہٰی حمدوثناہ پوری سوچ وچار کلام کرکے ۔ نناک۔ تیرےغلاموں کا غلام بار بار سجدہ کرتا ہے سر جھکاتا ہے بطور تیرے آداب احترام۔
سارگ مہلا ੫॥
پوتھیِ پرمیسر کا تھانُ ॥
سادھسنّگِ گاۄہِ گُنھ گوبِنّد پوُرن ب٘رہم گِیانُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سادھِک سِدھ سگل مُنِ لوچہِ بِرلے لاگےَ دھِیانُ ॥
جِسہِ ک٘رِپالُ ہوءِ میرا سُیامیِ پوُرن تا کو کامُ ॥੧॥
جا کےَ رِدےَ ۄسےَ بھےَ بھنّجنُ تِسُ جانےَ سگل جہانُ ॥
کھِنُ پلُ بِسرُ نہیِ میرے کرتے اِہُ نانکُ ماںگےَ دانُ ॥੨॥੯੦॥੧੧੩॥
لفظی معنی:
پوتھی ۔ کتاب۔ پر میسور۔ خدا۔ تھان۔ مقام ۔ سادھ سنگ۔ خدا رسیدہ ۔ پاکدامن۔ سادہو کے ساتھ ۔ گن گوبند۔ الہٰی حمد و چناہ ۔ پورن برہم گیان۔ مکمل الہٰی علم ۔ رہاؤ۔ سادھ ۔ الہٰی ملاپ کے لے کوشش کرنیوالے ۔ سدھ ۔ خد رسیدہ ۔ من ۔ رشتی ۔ ولی اللہ ۔ لوجیہہ۔ چاہتےہیں۔ برے ۔ کوئی ہی ۔ دھیان توجہ ۔ کرپال۔مہربان ۔ سوآمی ۔ آقا۔ مالک (1) روے ۔ دل میں۔ بھے بھنجن۔ خوف مٹانے والا۔ سگل جہاں سارا عالم ۔ دان بھیک۔
ترجمہ:
کتاب ہی خدا کے لئےایک مقام یا جائے راہئش ہے ۔ خدا رسیدہ پاکدامن جسے روحانی و خلاقی طرز زندگی حاصل کر لی ہے کی صحبت و قربت میں الہٰی حمدو ثناہ ہی ہی کامل علم ہے ۔ رہاؤ۔ خدا رسیدہ و کوشاں سارے رشی منی ولی اللہ الہٰی ملاپ کی کوشش تو کرتے ہیں۔ مگر کسی کا دھیان لگتا ہے ۔ جس پر مہربان ہوتا ہے خدا کام اسی کا مکمل ہوتاہے (1) جسکے دل میں خوف مٹادینے والا خدا بس جاتا ہے ۔ اسے سارے عالم میں شہرت حاصل ہوجاتی ہے ۔ نانک یہ بھیک مانگتا ہ کہ میرے دلسے تھوڑے سے عرصے کے لئے بھی نہ ۔
سارگ مہلا ੫॥
ۄوُٹھا سرب تھائیِ میہُ ॥
اند منّگل گاءُ ہرِ جسُ پوُرن پ٘رگٹِئو نیہُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
چارِ کُنّٹ دہ دِسِ جل نِدھِ اوُن تھاءُ ن کیہُ ॥
ک٘رِپا نِدھِ گوبِنّد پوُرن جیِء دانُ سبھ دیہُ ॥੧॥
ستِ ستِ ہرِ ستِ سُیامیِ ستِ سادھسنّگیہُ ॥
ستِ تے جن جِن پرتیِتِ اُپجیِ نانک نہ بھرمیہُ ॥੨॥੯੧॥੧੧੪॥
لفظی معنی:
دوٹھا ۔ برسا۔ سرب تھائی ۔ سب جگہ۔ میہو۔ بارش۔ منگل۔ خوشیاں۔ ہر جس۔ الہٰی صفت ۔ صلاح ۔ پر گٹیؤ۔ ظاہر ہوا ۔ نیہو۔ پیار ۔ رہاؤ۔ چارکنٹ ۔ چاروں کوں ۔ دیہہ دس۔ دس طرفوں ۔ جل ندھ ۔ سمندر۔ اون ۔کمی ۔ خالی ۔ تھاؤ۔ جگہ ۔ کرپاندھ ۔ رحمان الرحیم ۔ کہیو ۔ کہیں بھی ۔ پورن ۔ مکمل ۔ جبئہ دان ۔ زندگی بخشنے والے (1) ست ۔ صدیوی ۔ ست ۔ سچ۔ سادھ سنگہو ۔ خد ارسیدہ کا ساتھ وصحبت ۔ پرتیت ۔ یقین ۔ ایمان ۔ و شواش ۔ نیہہ بھرمیہو ۔ بھٹکن نہیں رہتی ۔
ترجمہ:
جیسے بارش ہر جگہ برستی ہے مکمل طور پر الہٰی حمدوثناہ کرنے سے ذہنی سکون خوشیاں اور الہٰی محبت و پیار پیدا ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔ عالم کے چاروں کونوں دس اطراف غرض یہ کہ سمندر کوئی ایسی جہاں خدا نہ ہوا۔ مہربانیوں خزانہ رحمان الرحیم کامل خدا سب کو زندگیاں بخشش کرتا ہے ۔ (1) صدیوی ہے سچا ہے اے میرے آقا پارساؤں خوش اخلاق پاکدامن خدا رسدوں کی صحبت اور ساتھ بھی صدیوی ہے ۔ جنکا سچ اور ست اور سچے خدا میں یقین و ایمان ہوجاتا ہے اے نانک انکی بھٹکن ختم ہو جاتی ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
گوبِد جیِءُ توُ میرے پ٘ران ادھار ॥
ساجن میِت سہائیِ تُم ہیِ توُ میرو پرۄار ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرُ مستکِ دھارِئو میرےَ ماتھےَ سادھسنّگِ گُنھ گاۓ ॥
تُمریِ ک٘رِپا تے سبھ پھل پاۓ رسکِ رام نام دھِیاۓ ॥੧॥
ابِچل نیِۄ دھرائیِ ستِگُرِ کبہوُ ڈولت ناہیِ ॥
گُر نانک جب بھۓ دئِیارا سرب سُکھا نِدھِ پاںہیِ ॥੨॥੯੨॥੧੧੫॥
لفظی معنی:
گوبند جیؤ۔ اے خدا تو ۔ پران آدھار۔ زندگی کے لئے ہے ۔ اسرا۔ ساجن ۔ دوست۔ سہائی ۔ مددگار۔ پروار۔ قبیلہ گھر کا مبر ۔ رہاؤ۔ کر مسگک دھاریؤ۔ میری پیشانی پر رحمت بھرا ہاتھ رکھا ۔ ماتھے ۔ پیشانی ۔ سادھ سنگ۔ پاکدامنوں کے ساتھ ۔ رسک ۔ لطف بھرے انداز میں۔ مراد پیار سے ۔ گن گائے ۔ حمدوثناہ کی ۔ رام نام دھیائے ۔ الہٰی نام ست سچ و حقیقت میں دھیان لگائیا۔ ابچل۔ مستقل ۔ نیو ۔ بنیاد۔ ڈولت ۔ ڈگمگاتی نہیں۔ ۔ دیارا۔ مہربان۔ سرب سکھا ندھ پاتہی ۔ سارے آرام و آسائش کے خزانے ۔
ترجمہہ:
اے خداوند کریم تو ہی میری زندگی کے لئے ایک اسرا دوست مددگار اور تو ہی میرا گھگا آدمی ہے ۔ رہاؤ۔ جب سے تو نے اپنا رحمت بھرا ہاتھ میری پیشانی پر رکاھ ہے میں نے خدا رسیدہ پاکدامن سادہو کے ساتھ تیری حمدوثناہ کی تیری کرم وعنائیت سے ہر طرح سے کامیابی حاصل کی اور پیار بھرے پر لطف اندا زمیں دھیان دیا تیرے نام ست سچ حق و حیقت میں (1) مستقل مضبوط بنیاد سچے مرشد نے رکھائی جو کبھی ڈگمگاتی نہیں۔ اے نانک جب مرشد مہربان ہوئے تو سارے آرام و آسائش کے خزانے حاصل ہوئے ۔
سارگ مہلا ੫॥
نِبہیِ نام کیِ سچُ کھیپ ॥
لابھُ ہرِ گُنھ گاءِ نِدھِ دھنُ بِکھےَ ماہِ الیپ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیِء جنّت سگل سنّتوکھے آپنا پ٘ربھُ دھِیاءِ ॥
رتن جنمُ اپار جیِتِئو بہُڑِ جونِ ن پاءِ ॥੧॥
بھۓ ک٘رِپال دئِیال گوبِد بھئِیا سادھوُ سنّگُ ॥
ہرِ چرن راسِ نانک پائیِ لگا پ٘ربھ سِءُ رنّگُ ॥੨॥੯੩॥੧੧੬॥
لفظی معنی:
کھیپ ۔۔ سوداگری مال و اسباب۔ نبہی ۔ ساتھی ہوا۔ نام۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت ۔ست صدیوی ۔ لابھ ۔ نفع۔ ندھ ۔ خزانہ ۔ وکھے ماہے ۔ دنیاوی نعمتوں میں۔ اکیپ۔ بیلاگ۔ بے واسطہ ۔ رہاؤ۔ جیئہ جنت سگل۔ سارے مخلوقات ۔ سنوکھے ۔ صابر۔ پربھ دھیائے ۔ خدا میں دھیان دیکر۔ رتب جنم ۔ قیمتی زندگی ۔ اپار۔ جس کی دوت کا اندازہ نہیں ہو سکتا (1) بھیئیا سادہو ۔ سنگ ۔ سادہو کا ساتھ ہوا۔ ہر چن راس۔ الہٰی قدموں کا سرمایہ ۔پائی ۔ لا۔ پربھ سیؤرنگ۔ خداسے پریم پیار ہوا۔
ترجمہ:
الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کا سچا سوداگری مال و اسباب ہمیشہ صدیوی ساتھی ہے ۔لا بھ ہرگن ۔ گائے ۔ اسکا منافع الہٰی حمدوثناہ سے ملتا ہے ۔ یہ ایک سرمائے دؤلت کا خزانہ ہے اور دنیاوی دولت میں ہونے کے باوجود اس سے لاتعلق ہے ۔ رہاؤ۔ ساری مخلوقات خد امیں دھیان دینے سے صابر ہو جاتے ہیں۔ اس سے اس قیمتی زندگی پر فتح حاصل ہو جاتی ہے ۔ دوبارہ بھٹکن میں پڑنا نہیں ملتا (1) جب خدا مہربان ہوتا ہے تو سادہو کی صحبت نصیب ہوتی ہے ۔ اے نانک (وہ) یہی پیار کی دولت سے خدا سے پیار ہو جاتا ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥
مائیِ ریِ پیکھِ رہیِ بِسماد ॥
انہد دھُنیِ میرا منُ موہِئو اچرج تا کے س٘ۄاد ॥੧॥ رہاءُ ॥
مات پِتا بنّدھپ ہےَ سوئیِ منِ ہرِ کو اہِلاد ॥
سادھسنّگِ گاۓ گُن گوبِنّد بِنسِئو سبھُ پرماد ॥੧॥
ڈوریِ لپٹِ رہیِ چرنہ سنّگِ بھ٘رم بھےَ سگلے کھاد ॥
ایکُ ادھارُ نانک جن کیِیا بہُرِ ن جونِ بھ٘رماد ॥੨॥੯੪॥੧੧੭॥
لفظی معنی:
بسماد ۔ حیرانگی ۔ انہددھنی ۔ وہ روحانی سنگیت جو لگاتار جاری رہتا ہے ۔ مویئو ۔ دل کو پیارا لگا۔ اچرج ۔ حیران کرنیوالے (لطف) سوآدا رہاؤ۔ بندھپ۔ رشتہ دار۔ تعلقہ واسطہ والے ۔ اہلاد۔ آنند۔ پرماد ۔ گمراہیاں (1) ڈوری ۔ تعلق ۔ واسطہ ۔ کھاد۔ کھانے ختم کیے ۔ آدھار۔ آسرا۔ بھرماد۔ بھٹکن ۔
ترجمہ:
اے ماں میں الہٰی کرشمے دیکھر حیرنا ہوں ۔ الہٰی روحانی و زہنی سنگت کی دھن سے حیرنا ہوں اس نےمیرے دل کو اپنی محبت کی گرفت مین لے لیا اسکا لطف حیران کرنیوالا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا ہی سب کا ماں باپ رشتہ دار و کو تقدار ہے ا سے دل میں دل میں لہریں اور پیار کے بلارے پیدا ہوتے ہیں۔ جس نے سادہو کی صحبت و قربت میں حمدوثناہ کی اسکے وہم و گمان دور ہوئے () جسکا کدا سے پیار ہو گیا ۔ اسکے سارے وہم و گمان دور ہوئے ۔ اے خادم نانک۔ جسکا آسرا ہے واحد خدا وہ زندگی میں بھٹکتا نہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
مائیِ ریِ ماتیِ چرنھ سموُہ ॥
ایکسُ بِنُ ہءُ آن ن جانءُ دُتیِیا بھاءُ سبھ لوُہ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تِیاگِ گد਼پال اۄر جو کرنھا تے بِکھِیا کے کھوُہ ॥
درس پِیاس میرا منُ موہِئو کاڈھیِ نرک تے دھوُہ ॥੧॥
سنّت پ٘رسادِ مِلِئو سُکھداتا بِنسیِ ہئُمےَ ہوُہ ॥
رام رنّگِ راتے داس نانک مئُلِئو منُ تنُ جوُہ ॥੨॥੯੫॥੧੧੮॥
لفظی معنی:
مائی۔ محو ۔ ست بیخود۔ چرن ۔ پاؤں۔ سموہ ۔ مکمل طور پر ۔ ایکس۔ واحد ۔ ہؤ۔ میں ۔ دتیا ۔ دوسرا۔ بھاؤ۔ پیار۔ سبھ لوح۔ جال دیا۔ رہاؤ۔ بیتاگ۔ چھوڑ۔ گوپال خدا۔ وکھیا کے کھوہ۔ زہر کے کہوئیں۔ درس پیاس۔ دیدار کی زبردست خواہشت ۔ کاڈھی نرک تے دہوہ۔ دوزخ سے کھینچ کر نکالی (1) سنت پرساد۔ محبوب خدا کی رحمت سے ۔ ونسی ۔ مٹی ۔ ہونمے ہو۔ خودی کی شورش ۔ رام رنگ راتے ۔ الہٰی پریم میں محو ۔ من تن جوہ ۔ دل وجان کے کھلے میدان میں۔
ترجمہ:
اےماں میں مکمل طور پر الہٰی پاؤں میں محو و مجذوب ہوں ۔ واحد خدا کے بغیر میری کسی سے واقفیئت نہیں۔ دوئی دویت سارے جال دیئے ۔ رہاؤ ۔ خدا کے بغیر دوسرے اعمال زہر کے کوئیں کیطرح ہیں۔ اے خدا میرا دل تیرے ددیار کی کواہش نے اپنی گرفت میں لے لیا اور مجھے دوزخ سے باہر نکال لیا ہے (1)محبوب الہٰی کی رحمت سے سکھ دینے والا خدا ملا جس سے خودی کی شورش مٹ گئی ۔ اے نانک۔ الہٰی پیار میں محو و مجذوب ہنے سے دل کھلا۔
سارگ مہلا ੫॥
بِنسے کاچ کے بِئُہار ॥
رام بھجُ مِلِ سادھسنّگتِ اِہےَ جگ مہِ سار ॥੧॥ رہاءُ ॥
ایِت اوُت ن ڈولِ کتہوُ نامُ ہِردےَ دھارِ ॥
گُر چرن بوہِتھ مِلِئو بھاگیِ اُترِئو سنّسار ॥੧॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ پوُرِ رہِئو سرب ناتھ اپار ॥
ہرِ نامُ انّم٘رِتُ پیِءُ نانک آن رس سبھِ کھار ॥੨॥੯੬॥੧੧੯॥
لفظی معنی:
ونسے ۔ مٹے ۔ کاچ۔ کانچ۔ کچے ۔ بیوہار۔ برتاؤ۔ ہے ۔ یہی ۔ جگ ۔ دنیا۔ سار۔ بلند رتبہ ۔رہاؤ۔ ایت ۔ یہاں۔ اوت۔ وہاں۔ ڈول ۔ دگمگا۔ نام ہر دے دھار۔ دل میں سچ حق و حقیقت بساؤ۔ گرچرن یوہتھ۔ پائے مرشد ایک جہاز۔ بھاگی ۔ قسمت سے ۔ جل تھل مہیل۔ سمندر۔ زمین اور خلا۔ پوررہیؤ ۔ بستا ہے ۔ سربت ناتھ۔ سب کا مالک ۔ ایار۔ ناہیت وسیع ۔ ہر نام انمرت ۔ الہٰی نام آب حیات ہے ۔ آن رس۔ دوسرے لطف کا کڑوے ۔
ترجمہ:
کانچ اور خادم برتاؤ مٹ جاتے ہیں سادہووں کی صحبت میں خدا کا یاد کرنا ہی اعلے بنیادی کام ہے ۔ رہاؤ۔ نہ یاہں نہ وہاں کبھی ڈگمگاؤ الہٰی نام سچ حق وحقیقت دل میں بساؤ۔ سایہ مرشد ایک جہاز ہے جو قسمت سے دستیبا ہوتا ہے جس اس زندگی کے دنیاوی سمندر کو کامیابی سے پار کیا جا سکتا ہے (1) سارے علام مالک سمند رمیں زمین ارور خلاص میں بستا ہےجو نہایت وسیع ہے جسکا اندازہ نا مکمن ہے اس خدا کا نام جو آب حیات مراد روحانی وخلاقی زندگی بنانیوال اہے ۔ پیؤ اےنانک دوسرے تمام لطف پھیکے ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
تا تے کرنھ پلاہ کرے ॥
مہا بِکار موہ مد ماتوَ سِمرت ناہِ ہرے ॥੧॥ رہاءُ ॥
سادھسنّگِ جپتے نارائِنھ تِن کے دوکھ جرے ॥
سپھل دیہ دھنّنِ اوءِ جنمے پ٘ربھ کےَ سنّگِ رلے ॥੧॥
چارِ پدارتھ اسٹ دسا سِدھِ سبھ اوُپرِ سادھ بھلے ॥
نانک داس دھوُرِ جن باںچھےَ اُدھرہِ لاگِ پلے ॥੨॥੯੭॥੧੨੦॥
لفظی معنی:
کرن چلاہ ۔ منت سماجت ۔ مہابکار۔ بھاری بدکاریاں۔ برائیاں ۔ موہ مد ماتو۔ محبت۔ نشے میں محو ۔ رہاؤ۔ نارائن ۔ خدا ۔ دوکھ ۔ عیب ۔ برائیاں۔ جرے ۔ جل جاتی ہیں۔ ویہہ۔ جسم ۔ اوئے ۔ وہ ۔ دھن۔ خوش قسمت ۔ جنمے ۔ زندگی ۔ پپربھ کے سنگ رے ۔ جنکا لاپ ہوا خدا سے (1) چار پدارتھ ۔ چار نعمتیں۔ دھرم۔ ارتھ ۔ کام۔ موکھ ۔ اسٹ دساسدھ ۔ اٹھارہ کراماتی قوتیں۔ سادھ بھلے ۔ وہی ہیں سب سے اچھے اور نیک جنہوں نے الہٰی ملاپ کی منزل پالی ہے ۔ خدا رسیدہ سادہوں دہور۔ خاک پا۔ بانچھے ۔ چاہتا ہے ۔ ادھریہہ۔ بچتا ہے لاگ پلے ۔ دامن پکڑ کر۔
سارگ مہلا ੫॥
ہرِ کے نام کے جن کاںکھیِ ॥
منِ تنِ بچنِ ایہیِ سُکھُ چاہت پ٘ربھ درسُ دیکھہِ کب آکھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
توُ بیئنّتُ پارب٘رہم سُیامیِ گتِ تیریِ جاءِ ن لاکھیِ ॥
چرن کمل پ٘ریِتِ منُ بیدھِیا کرِ سربسُ انّترِ راکھیِ ॥੧॥
بید پُران سِم٘رِتِ سادھوُ جن اِہ بانھیِ رسنا بھاکھیِ ॥
جپِ رام نامُ نانک نِستریِئےَ ہورُ دُتیِیا بِرتھیِ ساکھیِ ॥੨॥੯੮॥੧੨੧॥
لفظی معنی:
کالکھی۔ خواہشمند۔ درس دیکھہہ کب آکھی۔ آنکھوں سے کب دیدار ہوا۔ رہاؤ۔ پار برہم۔ کامیاب بنا نیوالا۔ گت۔ بلند روحانی حالت۔ لاکھی۔ سمجھی نہیں جا سکتی ۔ بیدھیا۔ گرفت میں اگیا۔ سدیس ۔ سب کچھ سمجھ کر۔ انتر ۔ دلمیں (1) بھاکھی ۔ بیان کی ۔ نستر یئے ۔ کامیابی ملتی ہے ۔ دتیا ۔ دوسری ۔ برتھی ۔ بیفائدہ ۔ سکاھی ۔ کہانی ۔
ترجمہ:
خادمان خدا کو الہٰی نام سچ حق و حقیقت جو ست ہے خواہشمند رہت ہیں۔ وہ دل و جان اور کلام سے الہٰی چاہتے ہیں ۔ کہ کب آنکھوں سے کریں دیدار خدا کا۔ رہاؤ۔ اے خدا تو اعاد و شمار سے ہے باہر تیری روحانی بلندی سمجھ سے باہر ہے میں تیری محبت میں محسور ہو گیا ہوں اسے ہی دل میں بسا کر رکھتا ہون۔ (1) سادہوں نے ویدوں پرانوں سمرتیوں کے مطابق کےبعد یہ کلام زبان سے بیان کیا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت سے ہی زندگی کامیاب ہوتی ہے دیگر تمام بیفائدہ بیکار کہانیاں ہیں۔
سارگ مہلا ੫॥
ماکھیِ رام کیِ توُ ماکھیِ ॥
جہ دُرگنّدھ تہا توُ بیَسہِ مہا بِکھِیا مد چاکھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کِتہِ استھانِ توُ ٹِکنُ ن پاۄہِ اِہ بِدھِ دیکھیِ آکھیِ ॥
سنّتا بِنُ تےَ کوءِ ن چھاڈِیا سنّت پرے گوبِنّد کیِ پاکھیِ ॥੧॥
جیِء جنّت سگلے تےَ موہے بِنُ سنّتا کِنےَ ن لاکھیِ ॥
نانک داسُ ہرِ کیِرتنِ راتا سبدُ سُرتِ سچُ ساکھیِ ॥੨॥੯੯॥੧੨੨॥
لفظی معنی:
ماکھی ۔ مکھی ۔ دنیاوی دؤلت کو مکھی سے تشبیح دی ہے ۔ جیہہ۔ جہان۔ در گندھ ۔ بد بو۔ تہا۔ وہاں۔ میا دکھیا۔ بھاری دولت۔ زہر یلی ۔ مد چاکھی ۔ نشے کا لطف لینا ۔ رہاؤ۔ کتہہ استھان ۔ کسی جگہ۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ دیکھی آکھی ۔ آنکھوں سے ۔ دیکھا۔ پاکھی ۔ ہمداہی ۔ ساتھی (1) جیئہ جنت ۔ مخلوقات ۔ سنگرے ۔ سارے ۔ راکھی ۔ سمجھی ۔ راتا ۔ محو ۔ سبد ۔ کلام ۔ سرت ۔ ہوش ۔ ساکھی شاہد۔
ترجمہ:
اے مکھی تو خدا کی پیدا کی ہوئی ہے جہاں بدیو ہے وہان تو بیٹھتی ہے اور برائیوں کا مزہ لیتی ہے ۔ اے دنیاوی دولت اس مکھی کی مانند ۔ رہاؤ۔ تو کہیں جیسن سے نہیں بیٹھتی یہ طریقہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ۔ محبوبان خدا کے زیر سایہ رہتے ہیں (1) ساری مخلوقات تو نے اپنی محبت کی گرفت میں لے رکھی ہے ۔ بغیر سنتوں کے کسی اسکی سمجھ نہیں اتی ۔ خدمتگار نانک الہٰی صفت صلاح میں محو ہے ہوش و کلام اسکا شاہد ہے ۔
سارگ مہلا ੫॥p1227-
مائیِ ریِ کاٹیِ جم کیِ پھاس ॥
ہرِ ہرِ جپت سرب سُکھ پاۓ بیِچے گ٘رست اُداس ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرِ کِرپا لیِنے کرِ اپُنے اُپجیِ درس پِیاس ॥
سنّتسنّگِ مِلِ ہرِ گُنھ گاۓ بِنسیِ دُتیِیا آس ॥੧॥
مہا اُدِیان اٹۄیِ تے کاڈھے مارگُ سنّت کہِئو ॥
دیکھت درسُ پاپ سبھِ ناسے ہرِ نانک رتنُ لہِئو ॥੨॥੧੦੦॥੧੨੩॥
لفظی معنی:
جسم کی پھاس۔ موت کا پندہ۔ سرب۔ سکھ ۔ ہر طرح کی آرام و آسائش ۔ پیے گرست۔ خانہ داری اور گھریلو زندگی ۔ اداس۔ بیراگی ۔ طارق ۔ر ہاؤ اپجی ۔ پیدا ہوئی ۔ درس۔دیدار۔ پیاس۔ تشنگی ۔ ونسی مٹی ۔ دتیاوس ۔ دوسری امیدیں (1) مہا۔ ادیان۔ بھاری جنگل ۔ انٹوی ۔ سنسا۔ مارگ۔ راستہ ۔ پاپ سبھ ناسے ۔ سارے گناہ ۔ دور ہوئے ۔ رتن پہؤ۔ قیمتی ہیرا حاصل ہوا۔ ۔
ترجمہ:
اے مان موت کا پھندہ کٹا الہٰی بندگی یا دوریاض سے سارے آرام و آسائش حاصل ہوئے گھریلو اور خانہ داری کرتے ہوئے طارق ہوا۔ رہاؤ۔ خدا نے پانی کرم و عنائیت سے اپنا لیا دیدار کی خواہش پیدا ہوئی ۔ محبوب الہٰی مرشد سے ملکر الہٰی حمدوثناہ کی دوسری امیدیں ختم ہوئیں۔ سنت نے راستہ بتائیا سنسان گھنے جنگل سے نکالا۔ دیدار سے سارے گناہ دور ہوئے اے نانک۔ قیمتی ہیرا خدا کا ملاپ حاصل ہوا ۔