SGGS p. 578-629
SGGS P-578
ۄڈہنّسُ مہلا ੫॥
پ٘ربھ کرنھ کارنھ سمرتھا رام ॥
رکھُ جگتُ سگل دے ہتھا رام ॥
سمرتھ سرنھا جوگُ سُیامیِ ک٘رِپا نِدھِ سُکھداتا ॥
ہنّءُ کُربانھیِ داس تیرے جِنیِ ایکُ پچھاتا ॥
ۄرنُ چِہنُ ن جاءِ لکھِیا کتھن تے اکتھا ॥
بِنۄنّتِ نانک سُنھہُ بِنتیِ پ٘ربھ کرنھ کارنھ سمرتھا ॥੧॥
لفظی معنی:
کرن۔ کرنا۔ کارن ۔ سبب۔ موقعے ۔ سمرتھا ۔ توفیق ۔ قابلیت ۔ رکھ جگت ۔ سگل دے ہتھا۔ ساری دنیا کو ہاتھ دیکر بچاؤ ۔ سمرتھ سرنا جوگ ۔ یا پناہ دینے کی توفیق رکھنے والا ۔ کرپاندھ ۔ مہربانی کا خزانہ ۔ رحما الرحیم ۔ ایک بچھاتا ۔ واحد کی پہچان کی ۔ دین چہن ۔ شکل وصورت ۔ لکھیا۔ سمجھ نہ آئے ۔ کتھ تے ۔ اکتھا ۔ بیان سے باہر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا ہر کام کرنے اور کرانے کی توفیق رکھتا ہے اے خدا ساری دنیا کو اپنی امداد اور ہاتھ سے بچا لو اے سبب طاقت کے مالک اور پناہ دینے کی توفیق رکھنے والے آقا مہربانیو ں کے خزانے آرام و آسائش پہنچانے والے رحمان الرحیم میں تیرے ان خدمتگاروں پر قربان ہوں جنہوں نے تیری واحد ہونے کی پہچان کرلی ہے ۔ اے خدا تیری شکل و صورت یا نشانی بیان سے باہر ہے ۔ نانک عرض بگوئد ۔ عرض سنیئے خدا سب کچھ کرنے اور کرانے کی توفیق رکھتا ہے ۔
ایہِ جیِء تیرے توُ کرتا رام ॥
پ٘ربھ دوُکھ درد بھ٘رم ہرتا رام ॥
بھ٘رم دوُکھ درد نِۄارِ کھِن مہِ رکھِ لیہُ دیِن دیَیالا ॥
مات پِتا سُیامِ سجنھُ سبھُ جگتُ بال گوپالا ॥
جو سرنھِ آۄےَ گُنھ نِدھان پاۄےَ سو بہُڑِ جنمِ ن مرتا ॥
بِنۄنّتِ نانک داسُ تیرا سبھِ جیِء تیرے توُ کرتا ॥੨॥
لفظی معنی:
جیئہ ۔ جاندار ۔ کرتا۔ پیدا کرنے والا۔ کرتار ۔ ہر تا۔ مٹا دینے والا۔ نوار۔ دور کر ۔ رکھ لیہو ۔ بچاؤ۔ وین دیالا۔ غریبوں ناتوانوں پر مہربان۔ سوام ۔ مالک ۔ سبھ ۔ دوست ۔ بالا۔ بچے ۔ اے خدا۔ یہ دنیا کی تمام جاندار تیرے ہیں اور تو ہی ان کا پیدا کرنے والا ہے ۔ اے تو ہی سب کے عذاب بھٹکن اور وہم وگمان مٹانے والا ہے ۔ اور ان سے بچانے والا ہے ۔ اے خدا تو ہی سب جانداروں کا باپ ، ماتا مالک اور دوست ہے سارا عالم تیرا اہل و عیال ہے ۔ اے خدا تیرے زیر سایہ آتا ہے اوصاف کے خزانے پاتا ہے اور تناسخ میں نہیں پڑتا ۔ اے خدا۔ تیرا خادم نانک عرض گذارتا ہے کہ تمام عالم کے جاندار تیرے ہیں اور تو سب کا پیدا کرنے والا ہے ۔
آٹھ پہر ہرِ دھِیائیِئےَ رام ॥
من اِچھِئڑا پھلُ پائیِئےَ رام ॥
من اِچھ پائیِئےَ پ٘ربھُ دھِیائیِئےَ مِٹہِ جم کے ت٘راسا ॥
گوبِدُ گائِیا سادھ سنّگائِیا بھئیِ پوُرن آسا ॥
تجِ مانُ موہُ ۄِکار سگلے پ٘ربھوُ کےَ منِ بھائیِئےَ ॥
بِنۄنّتِ نانک دِنسُ ریَنھیِ سدا ہرِ ہرِ دھِیائیِئےَ ॥੩॥
لفظی معنی:
دھیائیئے ۔ دھیان لگائیں۔ من اچھئڑ ۔ دل کی خواہش کی مطابق ۔ پھل۔ نتیجہ ۔ جسم کے تراسا۔ موت کا خوف۔ سادھ سنگائیا۔ پاکدامن کی صحبت و قرب ۔ پورن آسا۔ امید پوری وہئی ۔ تج ۔ چھوڑ کر ۔ مان ۔ وقار۔ غرور ۔ گھمنڈ ۔ وکار۔ برائیاں۔ برے کام۔ سگللے ۔ سارے ۔ پربھ کے مان بھایئے ۔ خدا کے دل کا پیارا ہوجاتا ہے ۔ دنس دینی ۔ روز و شب سدا۔ ہمیشہ ۔
ترجمہ :
اے انسانوں ہمیشہ ہر وقت آٹھوں پہر خدا کو یاد کرؤ۔ اس سے دلی خواہشات کے مطابق نتیجے برآمد ہوتے ہیں الہٰی یاد سے موت کا خوف مٹا جتا ہے ۔ الہٰی صفت صلاح اور صحبت قربت پاکدامن سے امیدیں پوری ہوتی ہیں۔ گرور اور گھمنڈ محبت دنیاوی نعمتوں کی اور برے کام چھوڑنے سے خدا کے دلمیں اس کی محبت پیدا ہو جاتی ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے کہ روز و شب خدا میں دھیان لگاؤ ۔
درِ ۄاجہِ انہت ۄاجے رام ॥
گھٹِ گھٹِ ہرِ گوبِنّدُ گاجے رام ॥
گوۄِد گاجے سدا بِراجے اگم اگوچرُ اوُچا ॥
گُنھ بیئنّت کِچھُ کہنھُ ن جائیِ کوءِ ن سکےَ پہوُچا ॥
آپِ اُپاۓ آپِ پ٘رتِپالے جیِء جنّت سبھِ ساجے ॥
بِنۄنّتِ نانک سُکھُ نامِ بھگتیِ درِ ۄجہِ انہد ۄاجے ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
در ۔ دل میں ۔ واجیہہ ۔ بجتے ہین۔ واجے ۔ سنگیت کے ساز۔ انحت۔ ان آحت ۔ بے آواز ۔ انحد۔ لگاتار ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دل میں ۔ گاجے ۔ گرچتا ہے ۔ سدا برابے ۔ ہمیشہ بستا ہے ۔ اگم اگوچر۔ انسانی رسائی سے بلند اور بیان سے باہر۔ اوچھا ۔ بلند رتبہ ۔ گن بے انت۔ بیشمار اوصاف والا۔ کوئے نہ سکے پہو چا۔ انسانی سوچ و سمجھ سے بلند ۔ جس تک رسائی نہ ہو سکے ۔ آپ اپائے ۔ خود پیدا کئے ۔ پرتپالے ۔ پرورش کرتا ہے ۔ ساجے ۔ پیدا کئے بنائے ۔ سکھ نام بھگتی ۔ آرام و آسائش ہے ۔الہٰی نام سچ وحقیقت اور اسے دل میں بسانے سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس انسان کے دل میں روحانی لگاتار بے آواز سنگیت ہو رہا ہے اس نے ہر دل میں خدا بستا ظاہر ہو رہا دکھائی دیتا ہے ۔ خدا ہر دل میں ظاہر بس رہا ہے مگر اس تک رسائی نہیں ہو سکتی کیونکہ وہ انسانی عقل و ہوش سے بلند اور نہایت بلند ہے ۔ خدا بیشمار اوصاف والا ہے جو بیان سے باہر ہیں ن تک کسی کو رسائی حاصل نہیں ۔ خدا نے خود ہی پیدا کئے خود ہی پرورش کرتا ہے اور تمام جاندارو خود ہی پیدا کئے اور بنائے ہیں۔ نانک عرض گزارتا ہے ۔ الہٰی نام کو اپنانے سے اسے پیار کرنے سے ذہنی سکون ملتا ہے اور دل دماغ میں خوشی کے سنگیت ہوتے ہیں۔
راگُ ۄڈہنّسُ مہلا ੧ گھرُ ੫ الاہنھیِیا
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دھنّنُ سِرنّدا سچا پاتِساہُ جِنِ جگُ دھنّدھےَ لائِیا ॥
مُہلتِ پُنیِ پائیِ بھریِ جانیِئڑا گھتِ چلائِیا ॥
SGGS P-579
جانیِ گھتِ چلائِیا لِکھِیا آئِیا رُنّنے ۄیِر سباۓ ॥
کاںئِیا ہنّس تھیِیا ۄیچھوڑا جاں دِن پُنّنے میریِ ماۓ ॥
جیہا لِکھِیا تیہا پائِیا جیہا پُربِ کمائِیا ॥
دھنّنُ سِرنّدا سچا پاتِساہُ جِنِ جگُ دھنّدھےَ لائِیا ॥੧॥
ساہِبُ سِمرہُ میرے بھائیِہو سبھنا ایہُ پئِیانھا ॥
ایتھےَ دھنّدھا کوُڑا چارِ دِہا آگےَ سرپر جانھا ॥
آگےَ سرپر جانھا جِءُ مِہمانھا کاہے گاربُ کیِجےَ ॥
جِتُ سیۄِئےَ درگہ سُکھُ پائیِئےَ نامُ تِسےَ کا لیِجےَ ॥
آگےَ ہُکمُ ن چلےَ موُلے سِرِ سِرِ کِیا ۄِہانھا ॥
ساہِبُ سِمرِہُ میرے بھائیِہو سبھنا اِہُ پئِیانھا ॥੨॥
جو تِسُ بھاۄےَ سنّم٘رتھ سو تھیِئےَ ہیِلڑا ایہُ سنّسارو ॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ رۄِ رہِیا ساچڑا سِرجنھہارو ॥
ساچا سِرجنھہارو الکھ اپارو تا کا انّتُ ن پائِیا ॥
آئِیا تِن کا سپھلُ بھئِیا ہےَ اِک منِ جِنیِ دھِیائِیا ॥
ڈھاہے ڈھاہِ اُسارے آپے ہُکمِ سۄارنھہارو ॥
جو تِسُ بھاۄےَ سنّم٘رتھ سو تھیِئےَ ہیِلڑا ایہُ سنّسارو ॥੩॥
نانک رُنّنا بابا جانھیِئےَ جے روۄےَ لاءِ پِیارو ॥
ۄالیۄے کارنھِ بابا روئیِئےَ روۄنھُ سگل بِکارو ॥
روۄنھُ سگل بِکارو گاپھلُ سنّسارو مائِیا کارنھِ روۄےَ ॥
چنّگا منّدا کِچھُ سوُجھےَ ناہیِ اِہُ تنُ ایۄےَ کھوۄےَ ॥
ایَتھےَ آئِیا سبھُ کو جاسیِ کوُڑِ کرہُ اہنّکارو ॥
نانک رُنّنا بابا جانھیِئےَ جے روۄےَ لاءِ پِیارو ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
ذلاہنیاں۔ وہ گیت جو بوقت موت گائے جاتے ہیں۔ جب کوئی شخص مرتا ہے تو بھائی چارے کی عورتیں مل کر روتی ہیں۔میران من اس موت زدہ انسان کی صفت ایک گیت سر میں الاپتی ہے اس کے پیچھے تمام عورتیں مل کر سر تال میں گاتی ہیں اور پیٹتی ہیں مگر تمام سر تال میں ہوتا ہے لہذا اس گیت کو الاہنیاں کہا جاتا ہے ۔ گرو صاحب اس رونے پیٹنے سے منع کرکے الہٰی رضا میں راضی رہنے اس کی حمدو ثناہ کرنے کی تلقین و ہدایت دیتے ہیں۔
دھن سر ندہ ۔ شاباش اس کار ساز کو۔ سچا پتساہ ۔ سچا حکمران ۔ خدا ۔ جگ دھنڈ لائیا ۔ جس نے تمام عالم کو کار وبار میں لگائیا ہے ۔ محلت پنی ۔ جب دیا گیا وقت پوری ہوگیا ۔ جب عمر پوری ہوئی ۔ پائی ۔ پن گھڑی ۔ پائی بھری ۔ مراد جب سانس ختم ہوگئے ۔پانی والی گھڑی بھر گئی ۔ جانیڑا گھت چلائیا۔ تو فرشتہ موت نے روح قبض کر لی ۔ جانی گھت چلائیا۔ روح پرواز کر گئی ۔ لکھیا آئیا ۔ مراسلہ موصول ہوا۔ ت وتمام متعلقتین رونے لگے ۔ جم کائیا ۔ ہنس جسم اور روح ۔ جادن پنے ۔ جب مقرر وقت ختم ہو گیا ۔ جیہا ۔ پرب کمائیا۔ جیسے پہلے اعمال کئے ہیں۔ (1) ایہہ پییانا۔ یہاں سے چلے جانا ہے ۔ چار دہا ۔ چار روزہ ۔ سر پر ۔ ضرور ۔ گارب ۔ غرور ۔ گھمنڈ ۔ تکبر ۔ درگیہہ ۔ دربار الہٰی ۔ سر سر کیا وہانا۔ ہر ایک کے ساتھ کیا گذری گی ۔ (2) جو تس بھاوے ۔ جو وہ چاہت اہے ۔ جتنی اس کی رضا ہے ۔ سمرتھ ۔ توفیق ہے ۔ سوتیئے ۔ وہی ہوتا ہے ۔ ہیلڑا و۔ بہانہ ۔ حیلہ ۔ جل تھل مہئل ۔ سمندر ۔ زین اور خلابا آسمان ۔ ساچڑ۔ سچا ۔ سرجنہارو ۔ پیدا کرنے والا ۔ الکھ ۔ حساب سے باہر۔ اپرو ۔ بلا کنارے مراد لا محدود۔ ڈھاہ ۔ گرائے ۔ ڈھاہ اسارے ۔ گرا کے بنائے (3) رنا۔ سچا اور کامیاب رونا (3) والیو ے ۔ دنیاوی نعمتوں کے لئے ، بکارد۔ بیکار ۔بیفائدہ ۔ فضول۔ غافل۔ بیخبر۔ لاپرواہ ۔ ایہہ تن ایوے کھوے ۔ ہر جسم بلا مطلب گنواتا ہے ۔ جاسی ۔ جائیگا ۔ کوڑ کرہو اہنکارو۔ جھوٹا غرور تکبر کرتے ہو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس خدا نے سارے عالم کو کاروبار میں لگائیا ہوا ہے وہی سا زندہ خدا قابل ستائش ہے کیونکہ وہ صدیوی ہے ۔ حکمران ہے جب انسانوں کو خدا کی دی وئی عمر کی پن گھڑی بھر گئی تو روح قبض کر لی جاتی ہے ۔ جب الہٰی مراصلہ موصول ہوتا ہے تو جسم کے پیارے ساتھی روح گرفتار کر لی جاتی ہے ۔ تو تمام متعلقین ساتھی ورشتہ دار روتے ہیں۔ جب عمر کا عرصہ حیات ختم ہو جاتا ہے تو انسانی جسما ور روح کی ہمیشہ کے لئے جدائی ہوجاتی ہے ۔ آخر انسان نے جیے اعمال کئے ہوتے ہیں ویسا انجام یا نتیجہ یا پھل پاتا ہے ۔ جو اس کے اعمالنامے میں تحریر ہوتا ہے ۔ لہذا جس خدا نے تمام عالم کو کاروبار میں لگا رکھا ہے وہی کار ساز کرتار ۔ قابل ستائش ہے اور صدیوی قائم رہنے والا ہے ۔
اے بھائیو خدا کو یاد کرؤ کیونکہ سب نے یہاں سے چلے جانا ہے ۔ یہاں دنیاوی کاروبار جھوٹ اور چند چار روزہ ہے ورنہ یہاں سے ضرور چلے جانا ہے ۔ انسان اس دنیا میں ایک مہمان کی مانند ہے تو پھر غرور و تکبر کس لئے ؟ جس کی خدمت سے دربار میں ارام آسائش ملے روحانی وزہنی سکون ملے اسی کو پیاد کرنا چاہیئے ۔ وہاں الہٰی درگاہ میں کسی کا حکم نیں چلتا وہاں تو ہر ایک اپنے کئے اعمال کے مطابق نتیجہ بھگتنا پڑتا ہے ۔ اس لئے بھائی خدا کو یاد کر وسب نے یہاں سے چلے جانا ہے ۔ دنیاوی جدو جہد اور کوششیں ایک حیلہ ہیں بہانہ ہیں مگر ہوتا ہے وہی جو منظور خدا ہوتا ہے اور کرنے کے مجاز ہے ۔ کارساز کرتا ززمین سمندر اور آسماں سب میں ہرجگہ بستا ہے صدیوی ہے ۔ سچا کارساز کرتار جو حساب سے باہر لا محدود جس کا آخر پائیا نہیں جا سکتا ۔ ان کا اس دنیا میں پیدا ہونا کامیاب ہے جنہوں نے دل وجان سے یکسو ہوکر ہوش و ہواس کو مرکوز کرکے یاد کیا ہے ۔ وہ خود ہی قیمات برپا کرنے والا ہے اور خود ہی بنانے ووالا ہے اور اپنے فرمان سے خوشی اخلاق اور نیک بناتا ہے ۔
دنیا کے لوگوں کی کوشش محض بہانہ ہے مگر ہوتا ہے وہی جو منظور خدا ہوتا ہے (3) اے نانک ۔ جدائی کا دکھ تکلیف ایس کی سمجھو جو محبت پیار میں روتا ہے جو دنیاوی لوگ دولت اور دنیاوی نعمتوں کے لئے و روتا ہے بیکار ہے ۔ وہ غافل ہے ۔ اسے نیک و بد کی تمیز نیں یہ بلاجوہ صحت اور جسم وگاڑ ناہے ۔ جو پیدا ہوا ہے اس نے مٹنا ہے لہذا جھوٹا ہے غرور و تکبر اے نانک حقیقی ویراگ اسی کا ہے جو محبت میں روتا ہے ۔
ۄڈہنّسُ مہلا ੧॥
آۄہُ مِلہُ سہیلیِہو سچڑا نامُ لئیہاں ॥
روۄہ بِرہا تن کا آپنھا ساہِبُ سنّم٘ہ٘ہالیہاں ॥
ساہِبُ سم٘ہ٘ہالِہ پنّتھُ نِہالِہ اسا بھِ اوتھےَ جانھا ॥
جِس کا کیِیا تِن ہیِ لیِیا ہویا تِسےَ کا بھانھا ॥
جو تِنِ کرِ پائِیا سُ آگےَ آئِیا اسیِ کِ ہُکمُ کریہا ॥
آۄہُ مِلہُ سہیلیِہو سچڑا نامُ لئیہا ॥੧॥
مرنھُ ن منّدا لوکا آکھیِئےَ جے مرِ جانھےَ ایَسا کوءِ ॥
سیۄِہُ ساہِبُ سنّم٘رتھُ آپنھا پنّتھُ سُہیلا آگےَ ہوءِ ॥
پنّتھِ سُہیلےَ جاۄہُ تاں پھلُ پاۄہُ آگےَ مِلےَ ۄڈائیِ ॥
بھیٹےَ سِءُ جاۄہُ سچِ سماۄہُ تاں پتِ لیکھےَ پائیِ ॥
مہلیِ جاءِ پاۄہُ کھسمےَ بھاۄہُ رنّگ سِءُ رلیِیا مانھےَ ॥
مرنھُ ن منّدا لوکا آکھیِئےَ جے کوئیِ مرِ جانھےَ ॥੨॥
مرنھُ مُنھسا سوُرِیا ہکُ ہےَ جو ہوءِ مرنِ پرۄانھو ॥
SGGSP-580
سوُرے سیئیِ آگےَ آکھیِئہِ درگہ پاۄہِ ساچیِ مانھو ॥
درگہ مانھُ پاۄہِ پتِ سِءُ جاۄہِ آگےَ دوُکھُ ن لاگےَ ॥
کرِ ایکُ دھِیاۄہِ تاں پھلُ پاۄہِ جِتُ سیۄِئےَ بھءُ بھاگےَ ॥
اوُچا نہیِ کہنھا من مہِ رہنھا آپے جانھےَ جانھو ॥
مرنھُ مُنھساں سوُرِیا ہکُ ہےَ جو ہوءِ مرہِ پرۄانھو ॥੩॥
نانک کِس نو بابا روئیِئےَ باجیِ ہےَ اِہُ سنّسارو ॥
کیِتا ۄیکھےَ ساہِبُ آپنھا کُدرتِ کرے بیِچارو ॥
کُدرتِ بیِچارے دھارنھ دھارے جِنِ کیِیا سو جانھےَ ॥
آپے ۄیکھےَ آپے بوُجھےَ آپے ہُکم پچھانھےَ ॥
جِنِ کِچھُ کیِیا سوئیِ جانھےَ تا کا روُپُ اپارو ॥
نانک کِس نو بابا روئیِئےَ باجیِ ہےَ اِہُ سنّسارو ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
بعئہاں۔ لئے ہاں۔ لیں۔ رو وہو برہاتن کا ۔ جسم کی جدائی کو روئیں۔ سچڑ۔ صدیوی حقیقت ۔ سمالیاں ۔ دل میں سمائیں۔ دل میں بٹھا ئیں۔ یاد کریں۔ پنتھ ۔ راستہ ۔ نہالیہہ۔ دیکھیں۔ بھانا۔ رضا۔ جس کا کیا ۔ جس نے پیدا کیا ۔ تن ہی لیا۔ اسی نے لے لیا۔ جوتن کر پائیا ۔ جیسے نیک و بد اعمال کئے ہیں۔ سوآگے آیا۔ ویسا ہی نتیجہ سہامنے آیا (1) مندا۔ برا۔ سنمرتھ ۔ کار لائق۔ جس میں توفیق ہے ۔ پنتھ ۔ راستہ ۔ سبدی ۔ آسان۔ بھیٹے ۔ بھینٹ ۔ نذرانہ ۔ سچ ۔ صدیوی ۔ حقیقت۔ پت۔ عزت۔ مانو ۔عزت ۔ وقار ۔لیکھے ۔ حساب اعمال۔ محل۔ بارگاہ الہٰی۔ رنگ سورلیاں۔ مانے ۔ پریم اور خوشیاں منائے (2) حق۔ فرض۔ جائز۔ پروانوں۔ منظو ر۔ قبول۔ ساچی مانو۔ سچی عزت ۔ سچا وقار۔ بھؤ بھاگے ۔ خوف۔ مٹے ۔ اوچا ۔ مغرور ۔تکبر بھرا۔ باجی بازی کھیل کیتا ۔کیا ہوا۔ قدرت ۔ عالم ۔ جہان ۔ کیا ہوا۔ دھارن دھارے ۔ عالم کو پیدا کرتا ہے ۔ اپارو۔ اتنا زیادہ جس کی کوئی حد نہ ہو۔
ترجمہ معہ تشریح:
آؤ ساتھیو۔ دوسوتوں مل کر الہٰی سچا نام ۔سچو حقیقت جو صدیوی ہے یاد کریں۔ جسمانی جدائی کے لئے روئیں افسوس کریں اور خدا کو یاد کریں۔ خدا کو یاد کریں راستے کو دیکھیں نگاہ کریںکیونکہ ہم نے بھی وہاں پہنچنا ہے جس نے پیدا کیا تھا اسی نے ہی لے لیا جیسی تھی رضا اس کی ویسا ہوگیا جو اور جیسے اعمال کسی نے کئے تھے ویسا پھل انجام و نتیجہ پاتا ہے ۔ اس کے بارے ہمارے کوئی زو رنہیں چلتا ۔ آو ساتھیو۔ دوستو خدا کا سچا صدیوی نام سچ وحقیقت یاد کریں۔
اے دنیا کے لوگوں موت کو برا مت کہو اگر کوئی ایسی موت مرنا جانا ہو ۔ خدا کی اپنے مالک کی خدمت کرؤ تاکہ زندگی کے سفر کا راستہ آسان ہوجائے خداجو تمام طاقتوں کا مالک اور ہر قسم کی توفیق رکھتا ہے ۔ اس کی خدمت سے راستہ ہوجاتا ہے آسان راستے جانے سے اچھے نتیجے برامد ہوتے ہیں اور عاقبت میں عزت ملتی ہے اگر اس خدا کے لئے نذرانہ پیش کرؤ گے تو صدیوی سچے خدا یکسو ہوجاو گے ۔ بوقت حصاب عزت و حشمت پآو گے ۔ الہٰی حضوری میں ٹھکانہ ملیگا الہٰی خوشنودی حاصل ہوگی خداوند کریم کا پیار ملیگا ۔ روحانی سکونی پاتا ہے ۔ اس لئے اے دنیا کے لوگوں موت کو برا نہ کہو اس کے لئے جو مرنا جانتا ہے ۔ بری نہیں۔
بہادر لوگوں کے لئے بر حق ہے جو مقبول خدا ہوکر مرتے ہیں بارگاہ خدا میں وہی بہادر اور جنگجو کہلاتے ہیں جن کو بارگاہ خدا میں عزت و حشمت ملتیہے اور با عزت وقار کے ساتھ جاتے ہیں اور عاقبت میں عذاب نہیںپاتے ہیں ۔ جو خدا کو واحد لاثانی سمجھ کر اس میں دھیان لگاتے ہیں جس کی برکت سے بر آور ہوتے ہیں اور خدمت سے خوف مٹتا ہے ۔ تکبر اور غرور میں بات نہیں کرنی اپنے آپ پر اور دل پر ضبط چاہیئے و راز پوشیدہ جاننے والا جانتا ہے ۔ جو مقبول خدا کے ہیں اور مرتے ہیں ان کی موت ہر دو جہاں میں صلاح جاتی ہے ۔
اے نانک کس کس کو رو ئیں یہ دنیا تو ایک کھیل ہے خدا اپنے پیدا کئے ہوئے عالم کا خود نگران ونگہبان ہے اور اپنے کئے ہوئے کو سمجھتا ہے اور خیال رکھتا ہے اسے آسر ا و سہارا دیتا ہے اس کی ضرورتوں کو جانتا ہے اور ان کے اعمال کی نگرانی کرتا ہے دلی راز سمجھتا ہے اپنے حکم پچھانتا ہے جس خدا نے یہ قائنات قدرت پیدا کی ہے وہی اس کی ضرورتو ں کو سمجھتا ہے ۔ اس کی شکل وصورت اعداد و شمار سے باہر ہے اے نانک۔ یہ عالم ایک کھیل ہے اس لئے کس کس کو روئیں لہذا کسی کی موت پر رونا پیکار ہے ۔
ۄڈہنّسُ مہلا ੧ دکھنھیِ ॥
سچُ سِرنّدا سچا جانھیِئےَ سچڑا پرۄدگارو ॥
جِنِ آپیِنےَ آپُ ساجِیا سچڑا الکھ اپارو ॥
دُءِ پُڑ جوڑِ ۄِچھوڑِئنُ گُر بِنُ گھورُ انّدھارو ॥
سوُرج چنّدُ سِرجِئنُ اہِنِسِ چلتُ ۄیِچارو ॥੧॥
سچڑا ساہِبُ سچُ توُ سچڑا دیہِ پِیارو ॥ رہاءُ ॥
تُدھُ سِرجیِ میدنیِ دُکھُ سُکھُ دیۄنھہارو ॥
ناریِ پُرکھ سِرجِئےَ بِکھُ مائِیا موہُ پِیارو ॥
کھانھیِ بانھیِ تیریِیا دیہِ جیِیا آدھارو ॥
کُدرتِ تکھتُ رچائِیا سچِ نِبیڑنھہارو ॥੨॥
آۄا گۄنھُ سِرجِیا توُ تھِرُ کرنھیَہارو ॥
جنّمنھُ مرنھا آءِ گئِیا بدھِکُ جیِءُ بِکارو ॥
بھوُڈڑےَ نامُ ۄِسارِیا بوُڈڑےَ کِیا تِسُ چارو ॥
گُنھ چھوڈِ بِکھُ لدِیا اۄگُنھ کا ۄنھجارو ॥੩॥
سدڑے آۓ تِنا جانیِیا ہُکمِ سچے کرتارو ॥
ناریِ پُرکھ ۄِچھُنّنِیا ۄِچھُڑِیا میلنھہارو ॥
روُپُ ن جانھےَ سوہنھیِئےَ ہُکمِ بدھیِ سِرِ کارو ॥
بالک بِردھِ ن جانھنیِ توڑنِ ہیتُ پِیارو ॥੪॥
نءُ درِ ٹھاکے ہُکمِ سچےَ ہنّسُ گئِیا گیَنھارے ॥
سا دھن چھُٹیِ مُٹھیِ جھوُٹھِ ۄِدھنھیِیا مِرتکڑا انّگنْنڑے بارے ॥
سُرتِ مُئیِ مرُ مائیِۓ مہل رُنّنیِ در بارے ॥
روۄہُ کنّت مہیلیِہو سچے کے گُنھ سارے ॥੫॥
جلِ ملِ جانیِ ناۄالِیا کپڑِ پٹِ انّبارے ॥
ۄاجے ۄجے سچیِ بانھیِیا پنّچ مُۓ منُ مارے ॥
جانیِ ۄِچھُنّنڑے میرا مرنھُ بھئِیا دھ٘رِگُ جیِۄنھُ سنّسارے ॥
جیِۄتُ مرےَ سُ جانھیِئےَ پِر سچڑےَ ہیتِ پِیارے ॥੬॥
تُسیِ روۄہُ روۄنھ آئیِہو جھوُٹھِ مُٹھیِ سنّسارے ॥
SGGSP-581
ہءُ مُٹھڑیِ دھنّدھےَ دھاۄنھیِیا پِرِ چھوڈِئڑیِ ۄِدھنھکارے ॥
گھرِ گھرِ کنّتُ مہیلیِیا روُڑےَ ہیتِ پِیارے ॥
مےَ پِرُ سچُ سلاہنھا ہءُ رہسِئڑیِ نامِ بھتارے ॥੭॥
گُرِ مِلِئےَ ۄیسُ پلٹِیا سا دھن سچُ سیِگارو ॥
آۄہُ مِلہُ سہیلیِہو سِمرہُ سِرجنھہارو ॥
بئیِئرِ نامِ سد਼ہاگنھیِ سچُ سۄارنھہارو ॥
گاۄہُ گیِتُ ن بِرہڑا نانک ب٘رہم بیِچارو ॥੮॥੩॥
لفظی معنی:
سچ سرند ۔ سچا پیدا کرنے والا ۔ سچا جانیئے ۔ صدیوی سچا سمجھو۔ سچڑ۔ پروردگار و۔ سچا صدیوی پرورش کرنے والا۔ جن آپینے آپ ساجیا۔ جس نے خود بخود پیدا کیا ۔ سچڑ الکھ اپارو ۔ جو سا صدیوی حساب سے بعید لا محدود ۔ دوئے پڑ۔ مراد زمیں آسمان ۔ وچوڑئن ۔ جدا کئے ۔گھوڑا اندھارو ۔ مرشد کے بغیر علم و اہمیت کے متعلق اندھیرا غبار ہے ۔ سرجئن بنائے ۔ پیدا کئے ۔ اہنس ۔ روز و شب ۔ دن رات ۔ چلت وچارو۔ ان کی چال کی نگرانی کرتا ہے ۔ سرجی ۔پیدا کی ۔ بنائی ۔ میدنی ۔ زمین۔ عالم ۔ سرجیئے ۔ پیداکئے ۔ وکھ مائیا موہ پیارو ۔ دنیاوی دولت کی محبت جو انسانی زندگی کے لئے زہر ہے ۔ کھانی ۔ جاندارو ں کے پیدا ہونے کی کانیں۔ منبے ۔ بانی ۔ ان کی بولیاں ۔ آدھارو۔ آسرا۔ قدرت ۔ الہٰی قوت۔ ساری قائنات ۔ سچ نیبٹرن ہارد۔ سچا انصاف کرنے کے لئے ۔ (2) (570) آواگون سرجیا۔ تناسخ پیدا کیا۔ تھر کرنیہارد۔ مستقل ۔ دائمی کرنے والے ۔ آئے گیا ۔ پیدائش و موت ۔ بدھک جیؤ وکارو۔ بد عملیوں برائیوں کی گرفتمیں قیدی ۔بھوڈڑے ۔ بد عقل ۔ بد قماش۔ بوڈھڑے ۔ ڈوے ہوئے ۔ چارد۔ علاج ۔ ونجارو۔ سوداگر ۔
سدڑے ۔ پیغام۔سنیئے ۔ سندیش۔ جانیا۔ پیارے ساتھیں کو ۔وچھونیا ۔ جدا کئے ۔ وچھڑیا میلنہارو ۔ جدا ہوئے ہوئے کو ملا نے والا۔ روپ۔ شکل و صورت ۔ بالک ۔ بچہ۔ بردھ ۔ بورھا ۔ توڑن ۔ ہیت پیارو ۔ پیار توڑنے کے لئے (4) تؤ در۔ نو دروازے ۔ مراد دو آنکھیں۔ دوکان ۔ناک کی دوسر۔ منہ ۔ گدا۔ لنگ اور دسواں ۔ ذہن ۔ روح۔ گنارے پرواز کر گئی ۔ سادھن۔ وہ عورت۔ مراد ۔جسم۔ چھٹی ۔ اکیلی ۔ ودھنیا ۔بے مالکی ۔مرتکرآ ۔ لاش۔ انگنڑے ۔ آنگن ۔صحن۔ سرت ۔ ہوش۔ محل رنی دربارے ۔ خدا کے دربارمیں آہ و زاری رکتی ہے ۔ رو دہو۔ آہ زاری کرو ۔ کنت ۔ خاوند۔ سچے کے گن سارے ۔ سچے خدا کی صفت صلاھ حمدوثناہ یا اوصاف یاد کرکے روؤ ۔ (5)
جل مل جانی نادالیا۔ اس مرادہ لاشکو پانی سے نہلائیا۔ پٹ ۔ ریشم۔ انبارے ۔ ڈھیر۔ واجے وجے سچی بانیا۔ باجوں اور سازوں کے ساتھ سنگیت ہوئے اچھے اچھے کلاموں کے ۔ پنچ ۔ منتحبہ ۔ شخصیتیں۔ ماں۔ باپ ۔ عورت یا بیوی ۔ بہن ۔ بھائی اور یبٹا ۔ جانی ۔ پیار ۔مرن بھیا۔ موت جیسا۔ دھرگ ۔جیون سنارے ۔ دنیامین جینا لعنت ۔ جیوت مرے سوجانیئے ۔ دوران حیاتموتتب سمجھی جائیگی ۔ گر سچے خاوند مراد خداکے لئے مقصد زندگی دنیاوی زندگی کیمحبت سے اپنے آپ کو مارے ۔
جھوٹھ مٹھی سنسارے ۔دنیاوی کفر وجھوٹ میںلوٹیگئی ۔ مٹھڑی ۔ٹھگی ہوئی ۔ دھندے ۔ دولت کے لئے کام۔دھاونیا ۔ دوڑ دہوپ ۔ پر چھو ڈ ڈری ۔ طلاقی ۔ خاوند کی چھوڑی ہوئی ۔ ودھنکارے ۔ بے مالکی کام۔ گھر گھر کنت ۔ ہر دل میں بس ہے خدا۔ مہیلیا۔ عورتیں۔ روڑے ۔ خوبصورت ۔ ہیت ۔ محبت۔ پرسچ ۔ سچے خاوند۔ رہبڑی ۔ سکون محسوس کی ۔
ویس ۔ عادت۔ پلٹیا۔ بدلیا۔ دھن۔ وہ عورت ۔ سسچ سیگارد۔ سچی سجاوٹ۔ سرجنہارد۔ پیدا کرنے والا۔ بیئتر ۔ بیوی ۔ عورت ۔ نام ۔ سچ و حقیقت سے ۔ سوہاگنی ۔خاوند والی ۔ سچ سوارنہارو۔ خدا درستی کرنے والا ہے ۔ بر ہڑ۔ وچھوڑ۔ جدائی ۔ برہم وچارو ۔ خدا کوسمجھو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچا خدا ہی سا زندہ عالم ہے جو صدیوی سچا و حقیقت سے پرودگار عالم ہے ۔ جس نے اپنے آپ کو خود ظاہر کیا ہے ۔ جو حساب سے باہر ہے اور لا محدود ہے ۔ زمین آسمان کے ملا کے جدا کیا ہے جبکہ مرشد بغیر یہ تمام لا علمی کے غبا ر کا اندھیرا ہے ۔ خدا نے سورج اور چاندپیداکئے جو روز وشب چلتے رہتے ہیں۔ خیال کیجئے ۔ (570-1) اے خدا تو صدیویملاک و آقا ہے اور خود ہی صدیوی سچا پیار کرتا ہے ۔ رہاؤ۔
اے خدا تو نے ہی یہ عالم پیدا کیا ہے اور عذاب و آسائش پہنچانے والا بھی تو ہی ہے تو نے ہی مرد اور عورت پیدا کئے ہیں اور دنیاوی دولت سے پیار پیدا کی ہے تو نے ہی جاندار پیدا ہو نے کی چاروں کانیں اور ان کی علیحدہ علیحدہ بولیاں بھی تیری بنائی ہوئی ہیں۔ سب کو آسرا اور سہارا دینے وال ابھی تو ہی ہے ۔ یہ ساری قائنات قدرت کا تخت تو نے سچے انصاف کے لئے بنائیا ہے ۔
جانداروں کے لئے پیدائش و مت مرا آواگون یا تناسخ تیرا ہی بنائیا ہوا ہے ۔ مگر اے کارسا ز کرتار تو صدیوی اورمستقل ہے ۔ موت و پیدائش آواگون یا تناسخ میں بدکاریوں کی گرفتار قیدی ہے ۔ برے اور ناپاک انسان نے نام یعنی سچ اور حقیقت کو بھلا کر دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار انسان کے لئے چارہ یا علاج نہیں بے بستی اور مجبوری ے اوصاف اور نیکیاں چھو ڑ کر ۔ بدیوں برائیوں کی زیر اکھٹی کر لی ہے اور برائیوں کی سوداگری اورتجارت کرتا ہے ۔
جب ان کو سچے کارساز کرتار کے فرمان پیغام آتا ہے تو مرد و عورت کی جدائی ہوجاتی ہے جدا ہوئے ہوئے کی توفیق تو خدا ہی رکھتا ہے ۔ خوبصورتی اور شکل وصورت کا امتیاز نہیں ہوتا کیونکہ فرشتہ موت کو یہ ذمہ داری سپرد کرے گئی ہے ۔ فرشتہ موت بچے اور بوڑھے مین امتیاز نہیں برتتا محبت پیار تؤر دیا ہے ۔
جب جاندار انسان کے جسمانی نو دروازے رک جاتے ہیں تو روح پرواز کر جاتیہے تو عورت اکیلی رہ جاتی ہے وہ دنیاوی دولت کی محبتمیں لٹی ہوئی ہوتی ہے بیوہ ہوجاتی ہے ۔ خادند کی لاش صحن میں پڑی ہوتی ہے جیسے دہلیز پر بیٹھ کر روتی ہے اے ماں میری اس موت سے ہوش ٹھکانے نہیں رہی ۔ اے الہٰی پیار یوصدیوی خدا کو دل میں بساکر سچے خدا کو یادکرؤ ۔ تب ہی زندگی کامیاب ہوگی ۔
لاش کو پانی سے خوبنہلا کر اور ریشمی کپڑوں مین لپیٹا جاتا ہے اچے سازون سے اچھے اچھے سبد گائن کئے جاتے ہیں ماں باپ ، بہن بھائی ، بیٹے غم زدہ ہوتے ہین ساتھی کی موت غم سے موت یا مرنے کی سی حالت ہوجاتی ہے اب دنیا میں زندگی لعنت بن جاتی ہے ۔مگر موت لازم ہے ۔ دوران حیات موت تو تب سمجھی جائیگی جو سچے پیارے خدا کے پیارمیں موت واقع ہو۔
اے انسانوں تم دنیا میں رونے کے لئے پیدا ہوئے ہو جھوٹ اور کفر نے تمہیں لوٹ لیا ہے ۔ انسان دنیاوی دوڑ دہوپ میں روحانی زندگی لٹا دیتا ہے خداوند کریم کو چھوڑ کر بے مالک ہوجاتا ہے تب خدا اسے چھوڑ دیتا ہے ۔ خدا ہر ایک کے دل مین بستا ہے اس کے پیارے بھگت وہی ہیں جو ااس کی محبت پریم پیار میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔
انسان کا سچا شنگار سجاوٹ یہی ہے جو اپنے اعملا و کردار و عادات بدل لیتے ہیں۔ اور الہٰی نام سچ و حقیقت اپنا کر اپنا کر اخلاقی اور روحانی سجاوٹ بناتے ہیں۔ آو ساتھیو ملہو اس سازندہ خدا کو یاد کریں۔ وہی انسان خدا پست الہٰی محبوب ہے اور خدا اس کی زندگی خوش اخلاق اور درست کرتا ہے اے نانک بتادے کہ الہٰی حمدوثناہ کرو اور الہٰی اوصاف دل میں بساؤ تاکہ جدائی نہ پاؤ ۔ یہ دنیاوی جدائی تو الہٰی مستقل قانون ہے ہوتا ہی رہیگا۔
ۄڈہنّسُ مہلا ੧॥
جِنِ جگُ سِرجِ سمائِیا سو ساہِبُ کُدرتِ جانھوۄا ॥
سچڑا دوُرِ ن بھالیِئےَ گھٹِ گھٹِ سبدُ پچھانھوۄا ॥
سچُ سبدُ پچھانھہُ دوُرِ ن جانھہُ جِنِ ایہ رچنا راچیِ ॥
نامُ دھِیاۓ تا سُکھُ پاۓ بِنُ ناۄےَ پِڑ کاچیِ ॥
جِنِ تھاپیِ بِدھِ جانھےَ سوئیِ کِیا کو کہےَ ۄکھانھو ॥
جِنِ جگُ تھاپِ ۄتائِیا جالد਼ سو ساہِبُ پرۄانھو ॥੧॥
بابا آئِیا ہےَ اُٹھِ چلنھا ادھ پنّدھےَ ہےَ سنّساروۄا ॥
سِرِ سِرِ سچڑےَ لِکھِیا دُکھُ سُکھُ پُربِ ۄیِچاروۄا ॥
دُکھُ سُکھُ دیِیا جیہا کیِیا سو نِبہےَ جیِء نالے ॥
جیہے کرم کراۓ کرتا دوُجیِ کار ن بھالے ॥
آپِ نِرالمُ دھنّدھےَ بادھیِ کرِ ہُکمُ چھڈاۄنھہارو ॥
اجُ کلِ کردِیا کالُ بِیاپےَ دوُجےَ بھاءِ ۄِکارو ॥੨॥
جم مارگ پنّتھُ ن سُجھئیِ اُجھڑُ انّدھ گُباروۄا ॥
نا جلُ لیپھ تُلائیِیا نا بھوجن پرکاروۄا ॥
بھوجن بھاءُ ن ٹھنّڈھا پانھیِ نا کاپڑُ سیِگارو ॥
گلِ سنّگلُ سِرِ مارے اوُبھوَ نا دیِسےَ گھر بارو ॥
اِب کے راہے جنّمنِ ناہیِ پچھُتانھے سِرِ بھارو ॥
بِنُ ساچے کو بیلیِ ناہیِ ساچا ایہُ بیِچارو ॥੩॥
بابا روۄہِ رۄہِ سُ جانھیِئہِ مِلِ روۄےَ گُنھ ساریۄا ॥
روۄےَ مائِیا مُٹھڑیِ دھنّدھڑا روۄنھہاریۄا ॥
دھنّدھا روۄےَ میَلُ ن دھوۄےَ سُپننّترُ سنّسارو ॥
جِءُ باجیِگرُ بھرمےَ بھوُلےَ جھوُٹھِ مُٹھیِ اہنّکارو ॥
آپے مارگِ پاۄنھہارا آپے کرم کماۓ ॥
نامِ رتے گُرِ پوُرےَ راکھے نانک سہجِ سُبھاۓ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
سرج۔ پیدا۔ سمائی ۔ ختم کیا۔ قیامت برپا کی ۔ قدرت جانو و ۔ قدرت سے اس کی پہچان ہوتی ہے ۔ سچڑ ادور نہ بھالئے ۔ سچے خدا کو دور مت ؤہنڈو۔ گھٹ گھٹ سب پچھانووا۔ ہر دلمیں بستا ہے پہچان کلام سے ہوتی ہے ۔ رچنا۔ قائنات قدرت ۔ راچی ۔ بسائی۔ بن ناوے پڑکاچی ۔ سچ و حقیقت مراد الہٰی نام کے بغیر زندگی بیگار ہے ۔ جن تھاپی ۔ پیدا کی ۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ جائے سوئی ۔ وہی جانتا ہے ۔ تھاپ وتائیا۔ پیدا کرکے جال پچھائیا ہے وہ پروان ہے ۔
ادھ پندھے ۔ ادہوری منزل ۔ ادھواٹے ۔ پر ب ۔ بچارور۔ پہلے کئے ہوئے اعمال کے خیال کی مطابق ۔ دوجی کار نہ بھاے ۔ دوسرا کام نہیں ڈہونڈتا ۔ نرالم ۔ بیلاگ۔ اج کل ۔ آج کرونگا کل کرونگا۔ کال دیا پے ۔ موت آجاتی ہے ۔
جسم مارگ۔ موت کا راستہ ۔ پنتھ نہ سبھئی ۔ سمجھ نہیں آتا۔ اوجھڑ اندھ غبار دو ۔ ویران سنسان اور اندھیرا غبار ہے ۔ بھوجن پرکارووا۔ نہ گئی قسم کے گھانے ۔ بھاؤ۔ پیار ادب ۔ گل سنگل ۔ گلے میں طوق۔ سرمارے ادبھو۔ سر پر گھڑا مارتا ہے ۔ اب کے راہے جمن ناہی ۔ اب بوئے اگتے نہیں۔ ساچا منہہ وچار و ۔ یہی سچا خیال ہے ۔
رووے رویہہ ۔ وہی روتے رہتے ہیں۔ سو جانیہہ ۔مل روویہہ گن سار یوا ۔جو الہٰی اوصاف کو یاد کرکے روتے ہیں۔ مائیا مٹھڑی ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں۔ دھندڑ۔ رونہارو ا۔ وہ دنیاوی کاربار کے لئے دوڑ دہوپ کے لئے روتا ہے ۔ دھنداروتے میل نہ دہووے ۔ جو کا روباری ( دہوڑ ) دوڑ دہوپ میں روتا ہے اس سے گناہگاریوں کی غلاظت دور نہیں ہوتی ۔ سپننتر سنسارو ۔ یہ دنیا خواب میں آئیا ہوا یک خواب ہے ۔ جیو نازیگر۔جیسے کھیل دکھانے والا۔ بھر مے بھوے ۔ بھول جاتا ہے بھٹتکتا ہے ۔ جھوٹھ مٹھی اہنکارو۔ اس لئے تکبر اور جھوٹ میں لٹ جاتی ہے ۔ سہج سبھائے ۔ قدرتی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس خدا نے عالم پیدا کرکے اپنے اندر جذب کرنے کی توفیق جو رکھتا ہے اسے قائنات قدرت میں بستا سمجھ ۔ سچے خدا کو دور مت سمجوھ اس کی پہچان کلام مرشد سے سمجھ آتی ہے ۔ سے کلام کی پہچان کرؤ خدا کو دور مت سمجھو جس نے یہ قائنات قدرت پیدا کی ہے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں دھیان لگانے سے آرام و آسائش ملتا ہے ۔ بغیر الہٰی نام زندگی کے کھیل میں جیت حاصل نہیں ہو سکتی زندگی ادہوری رہ جاتی ہے ۔ جس نے یہ عالم پیدا کیا ہے اور قائنات پیدا کی ہے وہی ساس کے طریقے اور سلیقے جانتا ہے دوسرا اس کی بابت کیا کہہ سکتا ہے ۔ جس نے یہ دنیا پیدا کی ہے اور قائنات قدرت کا جال ویچھائیا ہے وہی مقبول مالک ہے ۔
اے انسان جو اس دنیا میں پیدا ہوا ہے آخر دنیا سے چلے جانا ہے یہ دنیا ادہوری ہے ۔ صدیوی خدا نے ہر جاندار کے پہلے کئے ہوئے اعمال کے مطابق اس کے ذمے عذاب و آسائش اس کے اعمالنامے میں تحریر کر رکھے ہیں۔ جیسے اعمال انسان نے کئے ہیں ویسا عذاب و آسائش خدا دیتا ہے ۔ اس کے کئے ہوئے اعمال ہمیشہ اس کے ساتھ رہتے ہیں۔ خدا جیسی کار جاندار سے کراتا ہے اس کے کئے اعمال کے مطابق کرنی پڑتی ہے الہٰی رضا کے بغیر دوسرا کام نہیں کر سکتا ۔ خدا خود بیلاگ ہے ۔ مگر لوگ اعمال کے بندھنوں کے غلام ہیں اسے خود ہی اپنے فرمان سے آزاد کرانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ آج اور کل کرنے کی ٹفلت میں موت اد بوچتی ہے انسان دوئی دوئش کی محبت مین بیکار بیفائدہ کام کرتا رہتا ہے ۔
موت کے راستے کی سمجھ نہیں اتی جو نہایت ویران سنسنا اور اندھیر غبار ہے ۔ نہ وہاں پای ہے نہ رضائی ہےنہ نرم گیلا نہ کسی قسم کا کوئی کھنا نہ ٹھنڈا پانی نہ اچھا کپڑا ۔ فرشتہ موت گلے میں لوہے کا طوق ڈال کر سر پر کھڑا چوٹین لگاتا ہے ۔ تب اسے کوئی آسرا دکھائی نہیں دیتا۔ آب جوئے ہوئے بیج نہیں اگتے تب پچھتاتا ہے ۔ مگر کئے ہوئے گناہوںکا بوجھ اس کے ذمے ہے ۔یہ اک سچائی ہے کہ سچے خدا کے بغیر تب کوئی دوست اور امدادی نہیں ہوتا۔
ٹھیک اور درست رونا ان انسانوں اکا ہے وہی جانتے ہیں جو اوساف الہٰیکو یاد کرکے روتے ہیں۔ جو انسان دنیاوی دولت کی محبت میں روتا ہے ۔ اسے مائیا نے لوٹا ہوتا ہے وہ دوڑ دوپ میں عزاب پاتے ہیں۔ جو بھی دنیاوی دولت کے لئے دوڑ دہوپ کرتاہے عذاب پاتا ہے ۔ اس سے اخلاقی پاکیزگی حاصل نہیں ہوتی اس کے لئے یہ دنیا ایک کواب کی مانند ہے جیسے کھیل دکھانے والا بازیگر اس طرح سے بھولا ہوا انسان جو وہم وگمان اور تکبرمیں گمراہ رہتا ہے ۔ ا نانک جو انسان الہٰی نام سچ و حقیقت سے اس کے پریم پیار سے متاثر رہتے ہین کامل مرشد انہیں بچاتا ہے ۔ خدا خود ہی صراط مستقیم پر چلاتا ہے اور خود ہی اعمال کراتا ہے ۔
ۄڈہنّسُ مہلا ੧॥
بابا آئِیا ہےَ اُٹھِ چلنھا اِہُ جگُ جھوُٹھُ پساروۄا ॥
سچا گھرُ سچڑےَ سیۄیِئےَ سچُ کھرا سچِیاروۄا ॥
کوُڑِ لبِ جاں تھاءِ ن پاسیِ اگےَ لہےَ ن ٹھائو ॥
انّترِ آءُ ن بیَسہُ کہیِئےَ جِءُ سُنّجنْےَ گھرِ کائو ॥
جنّمنھُ مرنھُ ۄڈا ۄیچھوڑا بِنسےَ جگُ سباۓ ॥
لبِ دھنّدھےَ مائِیا جگتُ بھُلائِیا کالُ کھڑا روُیاۓ ॥੧॥
SGGSP-582
بابا آۄہُ بھائیِہو گلِ مِلہ مِلِ مِلِ دیہ آسیِسا ہے ॥
بابا سچڑا میلُ ن چُکئیِ پ٘ریِتم کیِیا دیہ اسیِسا ہے ॥
آسیِسا دیۄہو بھگتِ کریۄہو مِلِیا کا کِیا میلو ॥
اِکِ بھوُلے ناۄہُ تھیہہُ تھاۄہُ گُر سبدیِ سچُ کھیلو ॥
جم مارگِ نہیِ جانھا سبدِ سمانھا جُگِ جُگِ ساچےَ ۄیسے ॥
ساجن سیَنھ مِلہُ سنّجوگیِ گُر مِلِ کھولے پھاسے ॥੨॥
بابا ناںگڑا آئِیا جگ مہِ دُکھُ سُکھُ لیکھُ لِکھائِیا ॥
لِکھِئڑا ساہا نا ٹلےَ جیہڑا پُربِ کمائِیا ॥
بہِ ساچےَ لِکھِیا انّم٘رِتُ بِکھِیا جِتُ لائِیا تِتُ لاگا ॥
کامنھِیاریِ کامنھ پاۓ بہُ رنّگیِ گلِ تاگا ॥
ہوچھیِ متِ بھئِیا منُ ہوچھا گُڑُ سا مکھیِ کھائِیا ॥
نا مرجادُ آئِیا کلِ بھیِترِ ناںگو بنّدھِ چلائِیا ॥੩॥
بابا روۄہُ جے کِسےَ روۄنھا جانیِئڑا بنّدھِ پٹھائِیا ہےَ ॥
لِکھِئڑا لیکھُ ن میٹیِئےَ درِ ہاکارڑا آئِیا ہےَ ॥
ہاکارا آئِیا جا تِسُ بھائِیا رُنّنے روۄنھہارے ॥
پُت بھائیِ بھاتیِجے روۄہِ پ٘ریِتم اتِ پِیارے ॥
بھےَ روۄےَ گُنھ سارِ سمالے کو مرےَ ن مُئِیا نالے ॥
نانک جُگِ جُگِ جانھ سِجانھا روۄہِ سچُ سمالے ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
جھوٹ پسارو ۔ جھوٹا پھیلاؤ ۔ سچا گھر ۔ سچا ٹھکانہ ۔ سچڑے سیوئے ۔ سچے خدا کی خدمت سے مراد حمدوثناہ سے ۔ سچ گھر ۔ مکمل سچ ۔ سچیارو۔ سچے آچار والا۔ سچے چال چلن والا حسن اخلاق ۔ کوڑ لب ۔ جھوٹا لالچ ۔ ٹھائے ۔ ٹھکانہ ۔ ٹھاو۔ ٹھکانہ ۔ انتر آؤ۔ اندر آو۔ بیسہو ۔ بیٹو ۔ سنبھے گھر ۔ ویران یا سنسان گھر ۔ جمن مرن وڈاوچھوڑ ۔ موت و پیدائش کی بھاری جدائی ۔ دنسے ۔ مرتا ہے ۔ جگت سیائے ۔ سارا عالم ۔ لب دھندے مائیا۔ سرمائے کی لالچ میں دوڑ دہوپ ۔ کال گھرآ رو آئے ۔ سر پر کھڑی موت رلاتی ہے ۔
آسیس ۔ بار کباد۔ نیک خواہی ۔ سچڑا میل ۔ صدیوی ملاپ ۔ نہ چکئی ۔ ختم نہیں ہوتا ۔ سادھن ۔ وہ عورت ۔ بھگت ۔ الہٰی بندگی ۔ نادہو ۔ سچ و حقیقت ۔ سچ کھیلو۔ زندگی جو ایک کھیل ہے کی سچی کھیل کھیلوں ۔ جم مارگ۔ موت کا راستہ ۔ سبد سمانا ۔ کلام میں محو ہونا۔ ساچے ویسے ۔ سچا بھیس ۔ جیسا بھیس خدا کا ہے ۔ ٹھیہو تھاوہو ۔ اصلی ٹھکانے سے ۔ ساجن ۔ دوست ۔ سین ۔ رشتے دار۔ سنجوگی ۔ پھاسے ۔ پھندے ۔
نانگڑا۔ ننگا ۔ ساہا۔ شادی کا وقت۔ ناٹلے جیہڑا پر ب کمائیا۔ ختم نہیں ہوتا جو پہلے اعمال کئے ہیں۔ انّمرِت ۔ آب حیات ۔ وکھیا ۔ برائیاں زندگی کے لئے زیر ۔ تت۔ اس طرح ۔ کانیاری ۔ خواہشات پیدا کرنے والی ۔ کامن ۔ خواہش۔ یہاں کا منیاری سے مراد جمادو گرنی ۔ کامن۔ تعویذ ۔ ہوچھی مت ۔ کم عقل ۔ من پوچھا۔ نادان من ۔ گڑسا مکھی ۔ گر کے ساتھ مکھی ۔ نامرد جاود۔ بلا شریعت ۔ مراد خلات رسم و رواج ۔ نانگو ۔ ننگا (3)
جانیڑا ۔ پیارا ۔ پٹھائیا۔ بھیج دیا ۔ ورہا کار ڑ۔ پیغام ۔ بھائیا۔ اچھا لگا ۔ بھے رووے ۔ خوف سے روتا ہے ۔ گن ۔ اوصاف۔ سار سماے ۔ یاد کرکے ۔ جگ جگ ۔ ہر زمانے میں۔ سچ سماے ۔ سچ ۔ حقیقت ۔ خدا کو یاد کرکے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو اس دنیا میں آئیا ہے پیدا ہوا ہے آخر یہا ں سے جانابھی ہے کیونکہ اس دنیا کا پھیلاو جھوٹا ہے مٹ جانے والا ہے اگر صدیوی رہنے والے خدا کو یاد کریں اس میں دھیان لگائیں تو صدیوی ٹھکانہ مل جاتا ہے ۔ جو بھی خدا کو یاد کرتا ہے اسمیں دھیان لگاتا ہے ۔ اس کی زندگی پاکیزہ ہو جاتی ہے اور وہ الہٰی نور مین مل جانے کے قابل ہوجاتا ہے جو انسان دنیاوی دولت کی محبت میں اور اس کے لالچ میں پھنسا رہتا ہے اسے الہٰی درگاہ میں قبولیت حاصل نہیں ہوتی اس کی حالت ویران سنسنا گھر کوئے کے چلے جانے کی سی ہوتی ہے مراد اسے بارگاہ الہٰی میں کسی قسم کا کوئی ستکار نہیں ملتا۔ وہ تناسخ میں پڑا رہتا ہے اور لمبی جدائی رہتی ہے اور سارا عالم روحانی واخلاقی موتمیں مبتلا رہتاہے اور سارا عالم روحانی واخلاقی موت میں مبتلاد رہتا ہے اور لالچ کی وجہ سے دنیاوی دولت کمانے اور حاصل کرنے کی کوشش میں رہتا ہے اور زندگی صحیح راستے سے گمراہ رہتا ہے اور جبکہ ساہمنے گھڑی موت انتظار میں ہے ۔
آو بھائیو پریم پیار سےمل بیٹھیں اور مل کر بچھڑی روح کو ثردھاتجلی اور تہنیت پیغام بھیجں اور الہٰی ملاپ کے لئے عرض گذاریں صدیوی مستقل ملاپ کبھی ختم نہیںہوتا۔ مگر بہت سے الہٰی نام سچ وحقیقت سے گمراہ ہیں اس لئے صدیوی ٹھکانے سے گمراہ رہتے ہیں۔ صدیوی قائم دائم خدا کا نام سچ و حقیقت کی یاد ہی صحیح زندگی کا کھیل ہے جو کلا م مرشد کو اپنا کر ہی کھیلی جا سکتی ہے جو کلام مرشد پر عمل کرتے اور اپناتے ہیں اور مھو ومجذوب رہتے ہیں انہیں روحانی واخلاقی موت کے راستے نہیں جانا پڑتا ۔ وہ ہر زمانے کے دور میں سچی اور حقیقی شکل وصورت میں رہتے ہیں۔ اے دوستوں سچے ستاتھیوں رشتہ دارو سچی صلاح مشورہ کریں جو سچے ساتھ میں آئے ہیں انہوں نے مرشد کے ملاپ سے دنیاوی دولت کی محبت کا جال یا پھندہ کات ڈالاہے ۔
اے بابا انسان اپنےپہلے تحریر عذاب آسائش کے مطابق ننگا آتا ہے اور اسکا وقت یا عمر پہلے سے ہی مقرر ہوتی ہے ۔ جو بدل نہیں سکتا جو اس نے اعمال کی وجہ سے کمائیا ہے نیک و بد ۔ صدیوی خدا نے جو سوچ وار کے بعد تحریر کیا ہے کہ انسان سچی اور حقیقی آب حیات جیسی زندگی گذارنی ہے یا بد اعملایوں گناہگاریوں بد کرداریوں بھری ناپکا زندگی بسر کرنی ہے ۔ انسان کو جدھر خدا لگاتا ہے لگتا ہے ۔ یہ جادو گر د نیاوی دولت انسان پر اپنا جادور بھرا اثر چھوڑتی ہے اور اسے طرح طرح کے رنگین کارناموں میں مبتلا کر لیتی ہے ۔ انسان کم عقل من کم فہم ہونے کی وجہ سے میٹھے اور پر لطف گناہوں میں ملوثہوکر گندے اور برے کام سر انجام دیتا ہے جیسے مکھی گڑ کھانے کے لالچ میں گڑ سے چمٹ کر ختم ہو جاتی ہے ۔ ایسے ہی انسان دنیاوی دولت کی محبت اور لالچ میں ملوث ہوکر روحانی اور اخلاقی طور پر ختم ہوجاتا ہے ۔ غیر شرعی بلا مر یادا انسان دنیا میں ننگا پیدا ہوتا ہے بلا ناموس نگا فوت ہوجاتا ہے اور راہ ملک عدم چلا جاتا ہے ۔
اے بابا روؤ اگر کسی نے روناہی ہے تو رو دیکھو پیار ا رشتہ دار باندھ کر آگے لگا لیا جاتا ہے ۔ پیا میر پیغام لیکر تحریری لائیا ہے جو مٹائیا نیں جا سکتا جو الہٰی پیغام ہے خدا کے دربار سے آئیا ہے انسان اس فوت ہونے والے کے بع دکے ہونے والے واقعات کے خوف سے روتاہے اور اس کے اوصاف کو یاد کرتا ہے اور بار بار یاد کرتا ہے مگر کوئی مرنے والے کے ساتھ نہیں مرتا ۔
اے نانک وہ انسان ہمیشہ دانشمند ہیں جو خدا کے اوصاف دل میں بسا کر دنیایوی دولت کی محبت کا تدارک کرتے ہیں۔
ۄڈہنّسُ مہلا ੩ مہلا تیِجا
ੴستِگُر پ٘رسادِ ॥
پ٘ربھُ سچڑا ہرِ سالاہیِئےَ کارجُ سبھُ کِچھُ کرنھےَ جوگُ ॥
سا دھن رنّڈ ن کبہوُ بیَسئیِ نا کدے ہوۄےَ سوگُ ॥
نا کدے ہوۄےَ سوگُ اندِنُ رس بھوگ سا دھن مہلِ سمانھیِ ॥
جِنِ پ٘رِءُ جاتا کرم بِدھاتا بولے انّم٘رِت بانھیِ ॥
گُنھۄنّتیِیا گُنھ سارہِ اپنھے کنّت سمالہِ نا کدے لگےَ ۄِجوگو ॥
سچڑا پِرُ سالاہیِئےَ سبھُ کِچھُ کرنھےَ جوگو ॥੧॥
سچڑا ساہِبُ سبدِ پچھانھیِئےَ آپے لۓ مِلاۓ ॥
سا دھن پ٘رِء کےَ رنّگِ رتیِ ۄِچہُ آپُ گۄاۓ ॥
ۄِچہُ آپُ گۄاۓ پھِرِ کالُ ن کھاۓ گُرمُکھِ ایکو جاتا ॥
کامنھِ اِچھ پُنّنیِ انّترِ بھِنّنیِ مِلِیا جگجیِۄنُ داتا ॥
سبد رنّگِ راتیِ جوبنِ ماتیِ پِر کےَ انّکِ سماۓ ॥
سچڑا ساہِبُ سبدِ پچھانھیِئےَ آپے لۓ مِلاۓ ॥੨॥
جِنیِ آپنھا کنّتُ پچھانھِیا ہءُ تِن پوُچھءُ سنّتا جاۓ ॥
SGGS P-583
آپُ چھوڈِ سیۄا کریِ پِرُ سچڑا مِلےَ سہجِ سُبھاۓ ॥
پِرُ سچا مِلےَ آۓ ساچُ کماۓ ساچِ سبدِ دھن راتیِ ॥
کدے ن راںڈ سدا سوہاگنھِ انّترِ سہج سمادھیِ ॥
پِرُ رہِیا بھرپوُرے ۄیکھُ ہدوُرے رنّگُ مانھے سہجِ سُبھاۓ ॥
جِنیِ آپنھا کنّتُ پچھانھِیا ہءُ تِن پوُچھءُ سنّتا جاۓ ॥੩॥
پِرہُ ۄِچھُنّنیِیا بھیِ مِلہ جے ستِگُر لاگہ ساچے پاۓ ॥
ستِگُرُ سدا دئِیالُ ہےَ اۄگُنھ سبدِ جلاۓ ॥
ائُگُنھ سبدِ جلاۓ دوُجا بھاءُ گۄاۓ سچے ہیِ سچِ راتیِ ॥
سچےَ سبدِ سدا سُکھُ پائِیا ہئُمےَ گئیِ بھراتیِ ॥
پِرُ نِرمائِلُ سدا سُکھداتا نانک سبدِ مِلاۓ ॥
پِرہُ ۄِچھُنّنیِیا بھیِ مِلہ جے ستِگُر لاگہ ساچے پاۓ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
پربھ سچڑا۔ سچا صدیوی خدا۔ کارج ۔ کام ۔ کرنے یوگ ۔ کرنے کی توفیق ۔ سادھن۔ وہ عورت ۔ مراد انسان ۔ رنڈ ۔ بیوہ جسکا خاوند فوت ہو چکا ہو۔ مراد ۔منکر۔ سوگ۔ غمی ۔ افسوس۔ تاصف۔ اندن ۔ ہر روز۔ محل سمانی ۔ ٹھکانے پائیگی ۔ مراد خدا پرست ہوگی ۔ الہٰی حضوری پائے گی ۔ جن پر یوجاتا ۔جس نے پیارے کی پہچان کر لی ۔ کرم بدھاتا۔ اعمال کے طریقہ کار بناتا ہے ۔ بوئے انّم٘رِت بانی ۔ اس کی زبان سے آب حیات جیسے میٹھے پر لطف بول نکلتے ہیں۔ گنونتیاں ۔ با اوصاف ۔ وصف والے ۔ گن ساریہہ۔ وصف یاد کرنا ۔ اپنے کنت سمالیہہ۔ اپنے خاوند کو اپنے دل میں بساتی ہیں۔ نا کدے لگے ۔ وجوگو۔ کبھی جدائی نہیں ہوتی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا کی حمدوثناہ کیجئے جس کی سب کچھ کرنے کی توفیق ہے اس انسان کو نہ جدائی ملیگی خدا سے نہ غمی اور افسوس ایسا انسان ہمیشہ اب حیات جیسے الفاظ نکالتا ہے ۔ جس سے روحانی اور اخلاقی زندگی میسئر ہوگی ہے ۔ اسے اپنے اقا خداوند کریم سے کبھی جدائی نہیں ملتی جس طرح سے خاوند پرست عورت کو خاوند کی جدائی برداشت نہیں کرنی پڑتی وہ ہمشہ الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف اٹھاتے ہیں اور خدا میں محو ومجذوب رہتے ہیں با اوصاف انسان ہمیشہ الہٰی وصف یا د کرتے ہیں اور خدا کو دل میں بساتے ہیں ۔ انہیں کبھی الہٰی جدائی برداشت نہیں کرنی پڑتی ۔ سچے خدا کی حمدو ثناہ کرؤ جس میں سب کچھ کرنے کی توفیق ہے ۔
سبد پچھانیئے ۔ سب یا کلام سے پہچانا جاتا ہے ۔ آپے لئے ملائے ۔ خود ہی ملا لیتا ہے ۔ سادھن پر یہ کے رنگ رتی ۔ وہ عورت پیارے کے پریم میں محو۔ وچہو آپ گوائے ۔ اپنے دل سے خودی ختم کرکے ۔ کال نہ کھائے ۔ موت ختم نہیں کرتی ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ ایکو جاتا۔ واحد خدا کی پہچان ہوتی ہے ۔ کامن اچھ پنی ۔ مراد انسان کی خواہش پوری ہوئی ۔ بھنی ۔ دل پسیج گیا ۔ ۔ متاثر ہوا ۔ جگجیون داتا۔ دنیا کو زندگی عنیات کرنے والا۔ جوبن ماتی ۔ جونای میں مست ۔ محو ۔ ان ک۔ گود ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سے اقا خدا کی کلام سے سمجھ آتی ہے اور خود ہی خدا اپنے ساتھ ملا لیتا ہے ۔ خودی مٹا کر الہٰیپریم پیار میں محو ومجذوبیت حاصل ہوتی ہے جب انسان الہٰی محو ہوجاتا تو اس کی اخلاقی وروحانی موت واقع نہیں ہوتی ۔ اور مرشد کے وسیلے سے واحد خا کی پہچان ہوتی ہے ۔ دنیا کو زندگی بخشنے والے خدا کے ملاپ سے انسان کی خواہشات پوری ہوتی ہیں۔ اور دل متاثر ہوجاتا ہے ۔ کلام کے پیار کی محویت اور جونای کی مستی میں ا لہٰیگود اور سایہ کا لطف میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔ اے انسانوں کلام مرشد کے ذریعے خدا کی سمجھ و پہچا بنتی ہے اور وہ خود ہی ساتھ ملا لیتا ہے
کنت ۔ خاوند ۔ خدا۔ آقا۔ پر سچڑا ملے سہج سبھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ ساچ کمائے ۔ سچ ۔ سچے اعمال سے ۔ ساچ سبد۔ سچے کلام سے ۔ راتی ۔ محو ہونے سے ۔ کدے نہ رانڈ۔ کبھی بھی خدا سے جدائی نہیں۔ سدا سہاگن ۔ ہمیشہ خدا والی ۔ یا خاوند کی پیاری ۔ انتر سہج سمادھی ۔ دل میں روحانی سکون میں محوئت ۔ پر رہیا بھر پورے ۔ خدا سب میں مکمل طور پر بستا ہے ۔ دیکھ حدورے ۔ اسے حاضر ناظر سمجھ ۔ رنگ مانے ۔ لطف لاگا پریم ۔ پیار کا ۔ سہج سبھائے ۔ قدرتی طور پر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جنہوں نے اپنے خدا کی پہچان کرلی ان پاکدامن خدا رسیدہ ولی الہ سنت سے جا کر پوچھو ۔ خودی چھوڑ کر خدمت کرنے سے صدیوی سچے خدا سے قدرتی طور پر ملاپ ہوجاتا ہے ۔ سچا خدا سچے نیک اعمال کرنے سے سچ کلام میں محو ومجذوب ہونے سے و ہا نسان ہمیشہ خدا پرست رہتا ہے ۔ کبھی منکر نہیں ہوتا ۔ اس کے دل میں روحانی سکون میں محو ئیت و مجذوبیت رہتی ہے ۔ کدا ہر جگہ بستا ہے اسے حاضر ناطر سمجھ روحانی سکون اور مستقل مزاجی میں رہ کر اس کے ملاپ کا لطف اُٹھا ۔ جن خدا رسیدہ پاکدامن سنتوں نے الہٰی پہچان یا شراکت حاصل کر لی ان سےپوچھو یہ کیسے ہو سکتا ہے ۔
پرہو ۔ پیارے ۔ وچھونیا۔ بچھڑے ۔ ہوئے ۔ اوگن ۔ بد اوصاف ۔ دوجا بھاؤ۔ دوئی سے پیار مراد نیاوی دولت کی محبت ۔ سچے ہی سچ راتی ۔ خالص سچ میں محو۔ ہونمے گئی بھراتی ۔ خودی اور بھٹکن ختم ہوئی ۔ پر نرمائل ۔پاک خدا۔ پائے ۔ پاوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسانوں ۔ خدا سے جدائی یا فتہ منکر انسان کا بھی ملاپ ہو سکتا ہے اگر پاے سچے مرشد پڑے ۔ سچا مرشد ہمیشہ مہربان رہتا ہے وہ بدا وصاف سبق مرشد یا کلام مرشد ختم کردیتا ہے ۔ بد اوصاف کلام و ہدایات یا سبق سے برائیان دور کرکے دنیاوی دولت کی محبت مٹا دیتا ہے اور صدیوی سچ سچے خدا کی یاد میں محو ومجذوب وہ ہوجاتاہے اور الہٰی حمدوثناہ میں مشغول ہوکر ہمیشہ سکون اور اخلاقی وروحانی خوشی حاصل کر تا ہے ۔ اس کی بھٹکن دوڑ دہوپ اور خودی مٹ جاتی ہے ۔ اے نانک۔ خداوند کریم پاک خدا پاکیزگی بخشنے والا صدیوی سکون و آرام و آسائش بخشنے والا سبق و کلام سے ملاپ کرانے والا ہے ۔ اے ساتھیو۔ ہم خدا سے منکر جدائی یافتہ بھی اس خدا سے ملاپ حاصل کر سکتے ہیں اگرپائے مرشد پڑیں۔
ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
سُنھِئہُ کنّت مہیلیِہو پِرُ سیۄہُِ سبدِ ۄیِچارِ ॥
اۄگنھۄنّتیِ پِرُ ن جانھئیِ مُٹھیِ روۄےَ کنّت ۄِسارِ ॥
روۄےَ کنّت سنّمالِ سدا گُنھ سارِ نا پِرُ مرےَ ن جاۓ ॥
گُرمُکھِ جاتا سبدِ پچھاتا ساچےَ پ٘ریمِ سماۓ ॥
جِنِ اپنھا پِرُ نہیِ جاتا کرم بِدھاتا کوُڑِ مُٹھیِ کوُڑِیارے ॥
سُنھِئہُ کنّت مہیلیِہو پِرُ سیۄِہُ سبدِ ۄیِچارے ॥੧॥
لفظی معنی:
کنت۔ خاوند۔ مہیلیؤ ۔ مہلاو۔ طور تو ۔ پر ۔ پیارے ۔ خاوند ۔ خدا۔ سیو ہو ۔ خدمت کرؤ۔ سبد وچار۔ کلما سمجھ کر ۔ او گنونتی ۔ بد اوصاف۔ مٹھی ردوے کنت دسار۔ خدا کو بھلا کر لٹ گئی ۔ رودے کنت سمال ۔ خدا کو دل میں بسا کر روتی ہے ۔ جو مرے نہ جائے ۔ جو نہ مرتا ہے نہ جاتا ہے ۔ سداگن سار۔ ہمیشہ اوصاف دل مین بس اکر ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ جاتا ۔ جانیا۔ سمھیا۔ سبد پچھاتا ۔ کلام سبق یا نصیحت ۔ پندو آموزکی پہچان کی ۔ ساچے پریم ۔ سچے پریم پیار میں۔ سمائے ۔ بسا کر دل میں ۔ کرم بدھانا۔ کرم اعمال ۔ بخشش ۔ بدھاتا ۔ کارساز۔ طریقے بنانے والا۔ کوڑ مٹھی کوڑیارے ۔ جھوٹ نے جھوٹی سے فریب کیا لوٹ لی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا کی اولاد انسانوں سنہو کلام سبق واعظ مرشد کے وسیلے سے الہٰیریاض عبادت الہٰی اوصاف کو سمجھ کر کیاکرؤ۔ بداوصافکو خدا کی سمجھ نہیں خدا کو بھلا کر لٹ گئی ۔ خدا کو دل میں بسا کر اوصاف کو یاد کرنے وال اس کا خدا صدیوی ساتھی دیتا ہے کبھی ساتھ نہیں چھوڑتا ۔ جس انسان نے مرشدکے وسیلے سے خدا سے اشتراک پیدا کیا اور پہچان بنائی جو تمام جاندارں کو ان کے اعمال کے مطابق ان کی تقدیر بناتا ہے جب کہ جھوٹے کو جھوٹ لوٹ لیتا ہے اے خدا کی اولاد انسانوں سنیئے الہٰی حمدوثناہ عبادت وریاضت اوصاف سمجھ کیجئے ۔
سبھُ جگُ آپِ اُپائِئونُ آۄنھُ جانھُ سنّسارا ॥
مائِیا موہُ کھُیائِئنُ مرِ جنّمےَ ۄارو ۄارا ॥
مرِ جنّمےَ ۄارو ۄارا ۄدھہِ بِکارا گِیان ۄِہوُنھیِ موُٹھیِ ॥
بِنُ سبدےَ پِرُ ن پائِئو جنمُ گۄائِئو روۄےَ اۄگُنھِیاریِ جھوُٹھیِ ॥
پِرُ جگجیِۄنُ کِس نو روئیِئےَ روۄےَ کنّتُ ۄِسارے ॥
سبھُ جگُ آپِ اُپائِئونُ آۄنھُ جانھُ سنّسارے ॥੨॥
لفظی معنی:
اپائن ۔ پیدا کیا ۔ آون جان ۔ آواگون ۔ تناسخ۔ سنسار ۔ دنیا ۔ جہان ۔ علام ۔ کھوآئن۔ بھلائیا ۔ گمراہ کیا۔ گیان ۔ علم ۔ سمجھ ۔ دہونی ۔ بغیر ۔ مٹھی ۔ لٹ گئی ۔ اوگیاری ۔ بد اوصاف ۔ جگجیون ۔ دنیا کو زندگی دینے والا۔ دنیا کی زندگی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سارا عالم اور اس کی موت و پیدائش خدا نے خو ( بنائیا ) بنائی ہے ۔ دنیاوی دولت میں گمراہ کرکے اس تناسخمیں ڈال رکھا ہے بغیر سمجھ و علم کے لٹ رہا ہے برائیاں بڑھ رہی ہیں اور تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ بگیر کلام و سبق مرشد خدا نہیں ملتا ۔ زندگی بیکار بیفائدہ چلی جاتی ہے اور بد اوساف گناہگار روھانی اخلاقی طور پر زندگی لٹا لیتا ہے ۔ جھوٹ و کفرمیں کا فر خدا خود ہی ہے زنددگیئے عالم کسی کی روحانی واخلاقی موت پر رونے کا کیا فائدہ انسان خدا کو بھلا کر عذاب پاتا ہے ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔ عالم کو پیدا کرنے والا خود خدا خود ہی تنساخ بنائیا ہے ۔
سو پِرُ سچا سد ہیِ ساچا ہےَ نا اوہُ مرےَ ن جاۓ ॥
بھوُلیِ پھِرےَ دھن اِیانھیِیا رنّڈ بیَٹھیِ دوُجےَ بھاۓ ॥
رنّڈ بیَٹھیِ دوُجےَ بھاۓ مائِیا موہِ دُکھُ پاۓ آۄ گھٹےَ تنُ چھیِجےَ ॥
جو کِچھُ آئِیا سبھُ کِچھُ جاسیِ دُکھُ لاگا بھاءِ دوُجےَ ॥
جمکالُ ن سوُجھےَ مائِیا جگُ لوُجھےَ لبِ لوبھِ چِتُ لاۓ ॥
سو پِرُ ساچا سد ہیِ ساچا نا اوہُ مرےَ ن جاۓ ॥੩॥
لفظی معنی:
ایانیا۔ انجان۔ کم فہم ۔ رنڈ۔ بیوہ ۔ دوبے بھائے ۔ خدا کے علاوہ دوسری محبت میں۔ آوگھٹے ۔ عمر کم ہور ہی ہے ۔ عمر رفتہ ۔ تن چھیجے ۔ جسم کمزور ہو رہا ہے ۔ مکال ۔ موت۔ لوجھے ۔ جھگڑاتا ہے ۔ لب لوبھ ۔ لالچ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچا خدا صدیوی ہے سچا اور اسے نہ موت ہے نہ پیدائش نا سمجھ نادان انسان اس سےگمرا ہ ہے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار خدا سے جدا ہو رہا ہے جبکہ عمر کم ہو رہی ہے جسمانی طور پر ضعیف اور کمزور ہو رہا ہے ۔ جو اس عالم پیدا ہوا ہے اس نے آخر اس نے یاہن سے چلے جانا ہے ختم ہوجانا ہے دنیاوی دولت کی محبت کی وجہ سے عذاب برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ ساری دنیا دنیاوی لوگ سرمائے کی خاطر لڑتے جھگڑے ہیں موت کو نہیں سمجھتے ۔ لالچ سے محبت ہے ۔ خدا اور سچ صدیوی ہے جو نہ پیدا ہوتا ہے نہ مرتا ہے ۔
اِکِ روۄہِ پِرہِ ۄِچھُنّنیِیا انّدھیِ نا جانھےَ پِرُ نالے ॥
گُر پرسادیِ ساچا پِرُ مِلےَ انّترِ سدا سمالے ॥
پِرُ انّترِ سمالے سدا ہےَ نالے منمُکھِ جاتا دوُرے ॥
اِہُ تنُ رُلےَ رُلائِیا کامِ ن آئِیا جِنِ کھسمُ ن جاتا ہدوُرے ॥
SGGS P-584
نانک سا دھن مِلےَ مِلائیِ پِرُ انّترِ سدا سمالے ॥
اِکِ روۄہِ پِرہِ ۄِچھُنّنیِیا انّدھیِ ن جانھےَ پِرُ ہےَ نالے ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
پریہہ وچھونیا۔ پیارے کی جدائی میں۔ گھر پر سادی ۔ رحمت مرشد ۔ انتر سدا سماے ۔ ہمیشہ دل میں بسائے ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ خودی پسند۔ رے رلیائیا۔ ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔ حدورے ۔ حاضر ۔ ناظر۔ سادھن۔ عورت سے تشبیح ہے مراد انسانی سے ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ایک خدا کی جدائی کی یاد میں روتے ہیں نا اہل اندھے یہ نہیں کہ خدا تمہارے ساتھ ہے رحمت مرشد سے سچے خدا کا لاپ ہوتا ہے اسے دل میں بساؤ۔ ہمیشہ خدا کو دل میں بسا ؤ جو ہمیشہ تمہارے ساتھ ہے مگر مرید من خودی پسند دور سمجھتا ہے یہ جسم برائیوں وبدیوں میں ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔اور بیکار ہوجاتا ہے اے نانک جو شخص خدا دل میں بساتا ہے تب ملانے سے خدا سے ل جاتا ہے ۔ مگر بہت سے اشخاص ایسے ہیں جو خدا سے جدا ہوکر عذاب پاتے ہیں دنیایو دولت کی محبت میں اندھے ہوکر نہیں سمجھے کہ خدا ساتھ ہے ۔
ۄڈہنّسُ مਃ੩॥
روۄہِ پِرہِ ۄِچھُنّنیِیا مےَ پِرُ سچڑا ہےَ سدا نالے ॥
جِنیِ چلنھُ سہیِ جانھِیا ستِگُرُ سیۄہِ نامُ سمالے ॥
سدا نامُ سمالے ستِگُرُ ہےَ نالے ستِگُرُ سیۄِ سُکھُ پائِیا ॥
سبدے کالُ مارِ سچُ اُرِ دھارِ پھِرِ آۄنھ جانھُ ن ہوئِیا ॥
سچا ساہِبُ سچیِ نائیِ ۄیکھےَ ندرِ نِہالے ॥
روۄہِ پِرہُ ۄِچھُنّنیِیا مےَ پِرُ سچڑا ہےَ سدا نالے ॥੧॥
لفظی معنی:
پریہہ وچھونیا۔ پیارے سے جدائی میں۔ پرسچڑا۔ سچا پیارا۔ تالے ۔ ساتھ ۔ چلن صحیح جانیا۔ جس نے موت کو درست سمجھا ۔ ستِگُر سیویہہ۔ سچے مرشد کی خدمت کرتے ہیں۔ نام سمائے ۔ نام یعنی سچ و حقیقت دل میں بساتے ہیں ۔ سبدے کال مار ۔کلام سے موت کا خوف مٹا کے ۔ سچ اردھار ۔ سچ اور سچا خدا دل میں بسا کر ۔ سچا صاحب سچی نائی ۔ سچا مالک سچے انساف کی وجہ سے ۔ دیکھے ندر نہاے ۔ نگاہ شفقت سے خوشیاں بخشتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا سے جدا ہو ا ہوا منرک انسان ہمیشہ عذاب اتا ہے او ر روتا ہے (جسے ) جنہوں نے موت کو ٹھیک طریقے سے صحیح تسلیم کر لیا وہ سچے مرشد کرتے ہیں اور الہٰی نام سچ وحقیقت دل میں بساتے ہیں۔ جو الہٰی نام دل میں بساتا ہے خدمت مرشد کرتا ہے مرشد اسکا ساتھی و امدادی ہو تا ہے انسان کلام کی برکت سے روحانی و اخلاقی موت مٹ جاتی ہے سچ اور خدا دل میں بسانے سے تناسخ مٹ جاتا ہے ۔ خدا صدیوی قائم رہنے والا ہے وہ اپنی کرم و عنایت سے سب کی سنبھال و نگرانی کرتا ہے سب پر اپنی نگاہ شفقت ڈالتا ہے سچا انصاف کرتا ہے اور اسکا نام بھی سچا ہے ۔ جدائی پائے ہوئے انسانوں رو ؤ مگر خدا تو تمہارے ساتھ ہے ۔
پ٘ربھُ میرا ساہِبُ سبھ دوُ اوُچا ہےَ کِۄ مِلاں پ٘ریِتم پِیارے ॥
ستِگُرِ میلیِ تاں سہجِ مِلیِ پِرُ راکھِیا اُر دھارے ॥
سدا اُر دھارے نیہُ نالِ پِیارے ستِگُر تے پِرُ دِسےَ ॥
مائِیا موہ کا کچا چولا تِتُ پیَدھےَ پگُ کھِسےَ ॥
پِر رنّگِ راتا سو سچا چولا تِتُ پیَدھےَ تِکھا نِۄارے ॥
پ٘ربھُ میرا ساہِبُ سبھ دوُ اوُچا ہےَ کِءُ مِلا پ٘ریِتم پِیارے ॥੨॥
لفظی معنی:
کو ۔ کس طرح ۔ کیسے ۔ سہج ۔ قدرتی ۔ نیہو ۔ محبت۔ پیار ۔ پر ۔ خاوند۔ پیارا ۔ خدا۔ کچا چولا۔ وہ قمیض جو جلدی پھٹ جائے ۔ پگ ۔ پاوں ۔ کھسے ۔ پیچھے جائے ۔ پررنگ راتا۔ الہٰی پیا رمیں محو ۔ تت پیدتھے تکھانوارے ۔ جس کے پہننے سے پیاس بجھتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرا خد میرا آقا سب سے بلند رتبہ ہے اس سے کیسے ملاپ ہوا ۔جب مرشد نے ملائیا تو آسانی سے ملاپ ہوا قدرتی طور پر تو خدا دل میں بسائیا ہمیشہ خدا سے محبت رہتی ہے مرشد کے وسیلے سے دیدار خدا ہوتا ہے دنیاوی دولت کی محبت کچھے رنگ کے کپڑوں کی مانند جو جلدی اتر جاتاہے اور انسان کے پاوں میں لرزش رہتی ہے زندگی پائیدار اور مستقل نہیں بنتتی مگر الہٰی محبت کا پیرا بن سچا پیرا بن لئے اس کے پہننے سے بھوک و تشنگی ختم ہوتی ہے ۔ میرا آقا خدا ہے سب سے بلند تو کیسے ہو اس سے ملاپ ۔
مےَ پ٘ربھُ سچُ پچھانھِیا ہور بھوُلیِ اۄگنھِیارے ॥
مےَ سدا راۄے پِرُ آپنھا سچڑےَ سبدِ ۄیِچارے ॥
سچےَ سبدِ ۄیِچارے رنّگِ راتیِ نارے مِلِ ستِگُر پ٘ریِتمُ پائِیا ॥
انّترِ رنّگ راتیِ سہجے ماتیِ گئِیا دُسمنُ دوُکھُ سبائِیا ॥
اپنے گُر کنّءُ تنُ منُ دیِجےَ تاں منُ بھیِجےَ ت٘رِسنا دوُکھ نِۄارے ॥
مےَ پِرُ سچُ پچھانھِیا ہور بھوُلیِ اۄگنھِیارے ॥੩॥
لفظی معنی:
سدا راوے پر اپنا۔ میرا پیارا خدا ہمیشہ مجھ سے محبت کرتا ہے ۔ سچرے ۔ سچے ۔ سبد۔ کلام ۔ رنگ راتی ۔ پیارمیں محو ومجذوب ۔ پریتم ۔پیارا۔ انتر رنگ راتی ۔ د ل ۔ پریم پیار میں محو۔ سہجے ماتی ۔ روحانی سکون میں محو۔ دسمن دکھ سبائیا ۔ دشمن اور عذاب ختم ہوئے ۔ تن من ۔ دل وجان ۔ من بھیجے ۔ دل کو تسلی ہوتی ہے ۔ متاثر ہوتا ہے ۔ تسادکھ نوارے ۔ خواہشات اور عذاب متتے ہین۔
ترجمہ معہ تشریح:
میں صدیوی سچ سچے خدا کیپہچان کر لی باقی بے وصف گناہگار گمراہ بھول رہے ہیں۔ میںنے ہمیشہ الہٰی پریم پیار حاصل کیا سچے کلام کو سمجھ کر جو اسنان مرشد کے کلام کے ذریعے صدیوی خدا کے اوصاف سمجھ کر اسے دل میں بساتاہے ۔ اسے الہٰی پیار ہوجاتا ہے ہمیشہ روحانی سکون میں مستقل مزاج رہتا ہے پیارے کا ملاپ پاتا ہے ۔ جب انسان کو روحانی سکون میں محو ہوتا ہے تو دشمن اور عذاب ختم ہوجاتے ہیں۔ سارے مرشد پر یقین لانے سے دل متاثر ہوتاہے تو خواہشات اور عذاب مٹ جاتے ہیں۔ میں حقیقی طور پر حقیقت کو سمجھ لیا بے وصف گمراہ ہے ۔
سچڑےَ آپِ جگتُ اُپائِیا گُر بِنُ گھور انّدھارو ॥
آپِ مِلاۓ آپِ مِلےَ آپے دےءِ پِیارو ॥
آپے دےءِ پِیارو سہجِ ۄاپارو گُرمُکھِ جنمُ سۄارے ॥
دھنُ جگ مہِ آئِیا آپُ گۄائِیا درِ ساچےَ سچِیارو ॥
گِیانِ رتنِ گھٹِ چاننھُ ہویا نانک نام پِیارو ॥
سچڑےَ آپِ جگتُ اُپائِیا گُر بِنُ گھور انّدھارو ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
سچڑے ۔ سچے خدا نے ۔ جگت ۔جہان ۔ عالم ۔ دنیا ۔ اپائیا ۔ پیدا کیا ۔ گھور ۔ بھاری ۔ غبار۔ سہج واپارو۔ روحانی سکون کی تجارت۔ گورمکھ جنم سوارے ۔ مرشدکے وسیلے سے زندگی درست کرتا ہے ۔ آپ ۔ خودی ۔ گیان رتن ۔ قیمتی علم ۔ گھٹ جانن ہوا۔ ذہن ول ودماگ میں علم کی رونشنی ہوئی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے خدا نے خود یہ دنیا پیدا کی ہے مگرمرشد کے بغیر دنیا ایک غبار اندھیرے میں ہے خدا خو دہی ملاتا ملتا اور خود ہی پیار بھی دیتا ہے ۔ خود ہی اپنے پیار سے اسنان کو روھانی واخلاقی زندگی کی تجارت کرواتاہے اور مرشد کے وسیلے سے انسانکی زندگی درست اور ٹھیک راہ راست پر لاتا ہے ۔ جومرشد کے ذریعے زندگی اور چال چلن کی درستی کر لیتا ہے اور ذہن سے خودی نکال لیتا ہے ۔ خدا کےسچے راستے پر چلنے والا اپنا چلن بنا لیتا ہے اس کا اس دنیا میں پیدا ہونا ایکنیک افعال ہے علم سے ذہن روشن ہوجاتا ہے اور اےنانک الہٰی نام سچ و حقیقت سے پریم پیار ہوجاتا ہے سچے خدا نے آپ خود عالم پیدا کیا ہے تاہم مرشد کے بغیر انسا ن کے لئے روحانی واخلاقی طور پر زندگی گذارنے کے لئے بے علم سخت اندھیرا ہے ۔
ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
اِہُ سریِرُ ججریِ ہےَ اِسُ نو جرُ پہُچےَ آۓ ॥
گُرِ راکھے سے اُبرے ہورُ مرِ جنّمےَ آۄےَ جاۓ ॥
ہورِ مرِ جنّمہِ آۄہِ جاۄہِ انّتِ گۓ پچھُتاۄہِ بِنُ ناۄےَ سُکھُ ن ہوئیِ ॥
ایَتھےَ کماۄےَ سو پھلُ پاۄےَ منمُکھِ ہےَ پتِ کھوئیِ ॥
جم پُرِ گھور انّدھارُ مہا گُبارُ نا تِتھےَ بھیَنھ ن بھائیِ ॥
اِہُ سریِرُ ججریِ ہےَ اِس نو جرُ پہُچےَ آئیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ججری ۔ بوسیدہ ۔ پرانا۔ جر۔ بڑھاپا۔ گر راکھے ۔ جس کی ماہ محان ۔ ہو خدا ۔ سے ابھرے ۔ وہ بچے ۔ ناوے ۔ حقیقت اور سچ کے بغیر ۔ منمکہہ ۔ خودی پسند۔ مرید من ۔ پت ۔ عزت۔ وقار۔ جسمپر ۔ موت کی دنیا ۔ گھور اندھار ۔گہرا اندھیرا ۔ مہا غبار۔بھاری دھندلکا۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہجسم پران ااور بوسیدی ہوجانے وال اہے اوریہ بوڑھا ہوجاتاہے ۔ جسکا محافظ ہو خود خدا بچتا ہے وہی دوسرے تناسخ میںرہتے ہیں آخرت پچھتاتے ہیں الہٰی نام سچ و حقیقت کے بغیر آرام و آسائش نہیں ملتا
جو یہاں اعمال کماتاہے نتیجہ اسکا پاتا ہے مرید من کا اپنی عزت گنواتا ہے ۔ موت کی دنیا میں گہرا اندھریا اور دھنلکا ہے نہ ہواں کو بہن ہے نہ بھائی۔
اے انسانوں یہ جسم بوسیدہ اور پرانا ہونے والا ہے بڑھاپا اسکو آتا ہے ۔
کائِیا کنّچنُ تاں تھیِئےَ جاں ستِگُرُ لۓ مِلاۓ ॥
SGGS P-585
بھ٘رمُ مائِیا ۄِچہُ کٹیِئےَ سچڑےَ نامِ سماۓ ॥
سچےَ نامِ سماۓ ہرِ گُنھ گاۓ مِلِ پ٘ریِتم سُکھُ پاۓ ॥
سدا اننّدِ رہےَ دِنُ راتیِ ۄِچہُ ہنّئُمےَ جاۓ ॥
جِنیِ پُرکھیِ ہرِ نامِ چِتُ لائِیا تِن کےَ ہنّءُ لاگءُ پاۓ ॥
کاںئِیا کنّچنُ تاں تھیِئےَ جا ستِگُرُ لۓ مِلاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:
کائیا۔ سریر ۔ جسم۔ تن بدن۔ کنچن۔ سونا۔ تان تھیئے ۔ تب ہوتا ہے ۔ ستِگُر ۔ سچا مرشد۔ سچڑے نام۔ سچ وحقیقت ۔ سمائے ۔ محو ومجذوب ہوئے ۔ انند۔ پر سکون ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ جنی پرکھ ۔ جن شخصوں نے ۔ ہر نام چت لائیا ۔ الہٰی نام دل میں بسائیا ۔ یاد کیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ انسانی جسم تب سونے کی مانند قیمتی ہوجاتا ہے جب سچا مرشد خدا سے ملاپ کرادیتا ہے ۔ دنیاوی دولت کے لئے ذہن سے بھٹکن یادوڑ دہوپ ختم کرکے سچے نام یعنی سچ و حقیقت میں محو ومجذوب ہو جائیں۔ سچ وحقیقت میں محو ومجذوب ہوکر الہٰی حمدؤثناہ کرنے اور پیارے کے ملاپ سے انسان آرام و آسائش پاتا ہے ۔ روز و شب پر سکون رہتا ہے ۔ خودی مٹا کر ۔ جن اشخاص نے خد اکی محبت اور الہٰی نام سے پیار کیا دل میں بسائیا میں ان کے پاؤں پڑتا ہوں یہ انسانی جسم تبھی سونا ہے اور سونا بنتا ہے جب ملاتا ہے مرشد سے خدا ۔
سو سچا سچُ سلاہیِئےَ جے ستِگُرُ دےءِ بُجھاۓ ॥
بِنُ ستِگُر بھرمِ بھُلانھیِیا کِیا مُہُ دیسنِ آگےَ جاۓ ॥
کِیا دینِ مُہُ جاۓ اۄگُنھِ پچھُتاۓ دُکھو دُکھُ کماۓ ॥
نامِ رتیِیا سے رنّگِ چلوُلا پِر کےَ انّکِ سماۓ ॥
تِسُ جیۄڈ اۄرُ ن سوُجھئیِ کِسُ آگےَ کہیِئےَ جاۓ ॥
سو سچا سچُ سلاہیِئےَ جے ستِگُرُ دےءِ بُجھاۓ ॥੩॥
لفظی معنی:
سوچا سچ ۔ جو صدیوی سچا سچ اورحقیقت ہے ۔ صلاحیئے ۔ ستائش ک کریں۔ بجھائے ۔سمجھائے ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔ بھلائیاں۔ گمراہیاں۔ کیا موہو دیسن آگے جائے ۔ مراد بارگاہ الہٰی میں کیسے کس منہ سے آگے جائیں گے ۔ اوگن ۔ بد اوصاف ۔ دکھو دکھ کمائے ۔ عذاب ہی عذاب پاتا ہے ۔ نامرتیا ۔ الہٰی ناممیں محو ومجذوب مراد سچ و حقیقت اپنا کر رنگ چلولا۔ لالہ کے پھول کی مانند سر خرو۔ پر کے انک سمائے ۔ تس جیو۔ اس کے برابر اتنا بڑا۔ سبھئی ۔ سمجھ نہیں آتا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس صدیوی سچے سچ مراد خدا کی تب ہی ہو سکتی ہے اگر سچا مرشد سمجھائے ۔ بغیر سچے مرشد کے انسان وہم وگمان اور گمراہوں میں رہتا ہے اور الہٰی حضور شرمشار ہوتا ہے بد اوصاف اور بد عملوں کی وجہ سے عذاب ہی عذاب پاتا ہے اور پچھتاتا ہے ۔ اہٰی نام سچ و حقیقت اپنانے سے گل لالہ کی مانند سر خرو اور الہٰی گود میں محو ومجذوبیت حاصل ہوتی ہے ۔ خدا کے برابر اسکا ثانی اور اتنا بڑا سمجھ نہیں آتا جس کے پاس جاکر بتائیں اس لئے اس صدیوی سچے خدا کی صفت صلاھ تبھی ہو سکتی ہے اگر سچا مرشد سمجھائے ۔
جِنیِ سچڑا سچُ سلاہِیا ہنّءُ تِن لاگءُ پاۓ ॥
سے جن سچے نِرملے تِن مِلِیا ملُ سبھ جاۓ ॥
تِن مِلِیا ملُ سبھ جاۓ سچےَ سرِ ناۓ سچےَ سہجِ سُبھاۓ ॥
نامُ نِرنّجنُ اگمُ اگوچرُ ستِگُرِ دیِیا بُجھاۓ ॥
اندِنُ بھگتِ کرہِ رنّگِ راتے نانک سچِ سماۓ ॥
جِنیِ سچڑا سچُ دھِیائِیا ہنّءُ تِن کےَ لاگءُ پاۓ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
نرملے۔ پاک۔ مل۔ ناپاکیزگی ۔ سچے سر نائے ۔ سچے تالاب میں غسل ۔ مراد پاکدامن انسانوں کی صحبت و قربت ۔ سچے سہج سبھائے ۔ سچے روحانی سکون اور پیار سے نرنجن۔ بیداغ۔ اگم ۔ جہاں تک انسانی رسائی نہیں اگوچر۔ جیسے بیان نہیں کیا جا سکتا ۔ دبا بجھائے سمجھائیا۔ اندن ۔ ہر روز۔ سچ سمائے ۔ خدا سچ و حقیقت میں محو ومجذوب ہوکر
ترجمہ معہ تشریح:
میں پاؤں پڑتاہوں ان لوگوں کے جنہوں نے سچے صدیوی خد اکی ستائش و حمدوثناہ اور صفت صلاح کی ۔ وہ سچے پاک و پائس اور سچے ہیں ان کے ملنے سے ناپاکیزگی دور ہوتی ہے ۔ ان کے ملاپ سے حقیقی روحانی سکون ملت اہے ان کاملاپ حقیقت و سچ کے تالاب کا غسل ہے ۔ الہٰی نام سچ و ھقیقت بیداغ انسانی ذہن و سوچ سمجھ سے بلند اور بیان سے باہر سچا مرشد سمجھاتا ہے ہر روز وہ الہٰی پریم پیار ریاضت و عبات میں محو رہتے ہین ۔ اے نانک وہ سچ و حقیقت میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔ جنہوں نے صدیوی سچ خدا کی صفت صلاح کی خادم ان کے پاؤں پڑتا ہے ۔
ۄڈہنّس کیِ ۄار مہلا ੪
للاں بہلیِما کیِ دھُنِ گاۄنھیِ
لفظی معنی:
للاں۔ لہلیما ۔ انغرے کے علاقے کے راجپوت زمیندار تھے ایک دفعہ بہلم نے پیداوار کا چھٹا حصہ دینے کے وعدے سے کویل یا چشمے کا پانی لیا مگر فصل پکنے پر حصہ ادا نہ کیا اس پر دونوں میں لڑائی ہوئی جس میں بہلیما جیت گیا اسے ڈھاڈیو نے وار میں گائیا۔ گروجی نے اس وار کی طرز پر وار گانے کی ہدائی کی ہے ۔
وار کا مقصد و مدعا م
خدا کی عطیم ہستی غائب یا گھلے ظہور میں ہوکر یہ عالم پیدا کی اہے جسے تمام کرنے اور کرانے کی توفیق ہے ۔ا ور تمام جانداروں بغیر مانگے رزق بانٹتا ہے ۔ اس کے عوضانے میں ستِگُر یہ ادا کرنے کا سلیقہ و طریقہ مرشد بتلاتا ہے ۔
سچا مرشد الہٰی ملاپ کا راستہ و طریقہ بتلاتا ہے اور انسان کو اپنی ہدایات سے برائیوں اور گناہگاریوں سے بچاتا ہے اور سچ وحقیقت کا راستہ بلاتا ہے ۔ انسان کو دنیاوی دولت اور کی محبت سے آزاد ہونے اور زندگی میں ذہنی کوفت سے بچانے اور روحانی سکون بھری زندگی کا طریقہ بتاتا ہے انسان کو پاکدامن خدا رسیدوں کی صحبت و قربت میں آپسی خیالات کی اشتراکتی سے حقیقت کی پہچان کی راہ میں کھلتی ہیں۔ اور زندگی گذارنے کے صراط مسقتیم کا پتہ چلتا ہے انسان کے ذہن سے خودی مٹتی ہے جس سے اس کی سوچ و سمجھ کا دائرہ وسیع ہوتا چلا جاتا ہے ۔ برائیوں اور بدکاریوں سے پرہیز کا مادہ پیدا ہوتا ہے جس سے ذہنی غلامی سے نجات ملتی ہے ۔ خواہشات کی آگ بجھتی ہے صبر اور شکر ان کی جگہ ذہن میں سماجاتے ہیں۔ دوسروں سے امیدیں باندھنا کتم کرتا ہے برائیاں چھور کر خدا پر یقین اور بھروسا بڑھتا ہے اور خدا کو ہر وقت حاضر ناطر سمجھنے لگتا ہے اور دل میں سمجھتا ہے کہ خدا سب کے پوشیدہ راز جانتا ہے اور ہر ایک پر اس کی ترچھی نظر ہے ۔ (سچا مرشد بادشاہوں کا بادشاہ ہے )
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سلوک مਃ੩॥
سبدِ رتے ۄڈ ہنّس ہےَ سچُ نامُ اُرِ دھارِ ॥
سچُ سنّگ٘رہہِ سد سچِ رہہِ سچےَ نامِ پِیارِ ॥
سدا نِرمل میَلُ ن لگئیِ ندرِ کیِتیِ کرتارِ ॥
نانک ہءُ تِن کےَ بلِہارنھےَ جو اندِنُ جپہِ مُرارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
وڈہنس ۔ بھاری پاک ۔ بیباق ۔ سچ نام ۔ اردھار۔ سچا نام سچ اور حقیقت دل میں بسائیا ہوا۔ سچ ستگرلہے ۔ حقیقت اور سچ اکھٹا کرتا ہے ۔ سدا نرمل ۔ ہمیشہ پاک ۔ ندر۔ نگاہ شفقت ۔ کرتار ۔ کرنے والا۔ کار ساز ۔ مرار۔ خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
کلام میں محو ومجذوب ہونے والے بھاری ہنس کی ماندن پاک و پائس ہیں جنہوں نے سچا الہٰی نام سچ اور حقیقت دل میں بسائیا ہوا ہے ۔ وہ حقیقتیں اور سچ اکھٹا کرتے ہیں سچے رہتے ہیں اور سچے نام سے پیار کرتے ہیں وہ ہمیشہ پاک ہے صاف ہیں ان پر ناپاکیزگی اثر انداز نہیں ہوتی ان پر الہٰی نظر عنایت ہے اے نانک قربان ہوں ان پر جو ہر روز یاد خدا کو کرتے ہیں۔
مਃ੩॥
مےَ جانِیا ۄڈ ہنّسُ ہےَ تا مےَ کیِیا سنّگُ ॥
جے جانھا بگُ بپُڑا ت جنمِ ن دیدیِ انّگُ ॥੨॥
لفظی معنی:
وڈہنس۔ ہنس کی مانند پاکدامن ۔ ۔ سنگ ۔ ساتھی ۔ اشتراک۔ جے جانا بگ ۔ بپڑا۔ اگر یہ سمجھتا کہ بگلے کی مانند دھیان لگا نے والا ہے ۔ جنم نہ دیندی انگ ۔ آغاز سے ہی اسکا ساتھ نہ دیتی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میں نے سمجھ اکہ کوئی خدا رسیدہ پاکدامن عارف یا سنت ہے تبھی میں نے اسکا ساتھ کیا ۔ اگر یہ جان لیتا کے یہ بگلے کی مانند وہونگی ہے تو آغاز سے اسکا ساتھ نہ کرتا۔
مਃ੩॥
ہنّسا ۄیکھِ ترنّدِیا بگاں بھِ آزا چاءُ ॥
ڈُبِ مُۓ بگ بپُڑے سِرُ تلِ اُپرِ پاءُ ॥੩॥
لفظی معنی:
سر تل اوپر پاو۔ سر نیچے پاوں اوپر۔ بگاں ۔ بگللوں کو ۔ چاو۔ خوشی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہنستا یعنی خدا رسیدہ گان پاکدامن انسانوں کو پاکدامن کا میاب زندگی گذارنے کو دیکھ کر بگاں مراد ناپاک اور بد اخلاق نے زندگی کو کامیابی بنانے کی کوشش کی مراد جس طرح بگلوں نے ہنستوں کو دیکھ تیر نے کی کوشش کی مگر ڈوب گئے اس طرح اگر بد اخلاق بھی کامیابیکے لئے کوشش کرتے ہیں تو ناکامیاب ہو جاتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
توُ آپے ہیِ آپِ آپِ ہےَ آپِ کارنھُ کیِیا ॥
توُ آپے آپِ نِرنّکارُ ہےَ کو اۄرِ ن بیِیا ॥
توُ کرنھ کارنھ سمرتھُ ہےَ توُ کرہِ سُ تھیِیا ॥
توُ انھمنّگِیا دانُ دیۄنھا سبھناہا جیِیا ॥
سبھِ آکھہُ ستِگُرُ ۄاہُ ۄاہُ جِنِ دانُ ہرِ نامُ مُکھِ دیِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
نرنکار۔ بے حجم ۔ بلاآکار ۔ بغیر جسم۔ تو اپے ۔ آپ ۔ آپ ہے ۔ تو واحد شخصیت ہے ۔ بیا۔ دوسرا ۔ دیگر۔ کرن کارن ۔ سمرتھ ۔ سبب موقعے پیدا کرنے کی توفیق رکھنے والا۔ تھیا ۔ ہوتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تو واحد ہے اور خود ہی سبب پیدا کرنے والاہے تو بلا حجم جسم و آکار ہے تیرے بری تیرے جیسا نہیں کوئی دوسرا یعنی دنیا پیدا کرنے والا ارور پیدا کرنے کی توفیق رکھنے کے قابل ہے ۔ تو جو کرتا ہے ہوتا ہے تو خیرات بغیر مانگے دیتا ہے اور سب کو دیتا ہے سارے کہو مرشد کو شاباش جس نے ہمارے ذہن مین الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بسائی ہے ۔
SGGS P-586
سلوکُ مਃ੩॥
بھےَ ۄِچِ سبھُ آکارُ ہےَ نِربھءُ ہرِ جیِءُ سوءِ ॥
ستِگُرِ سیۄِئےَ ہرِ منِ ۄسےَ تِتھےَ بھءُ کدے ن ہوءِ ॥
دُسمنُ دُکھُ تِسُ نو نیڑِ ن آۄےَ پوہِ ن سکےَ کوءِ ॥
گُرمُکھِ منِ ۄیِچارِیا جو تِسُ بھاۄےَ سُ ہوءِ ॥
نانک آپے ہیِ پتِ رکھسیِ کارج سۄارے سوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
آکار ۔ قائنات ۔ عالم کا پھیلاو۔ نربھؤ۔ بیخوف۔ سوئے ۔ وہی ۔ پوہ ۔ اثر ۔ متاثر۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ جو تس بھاوے ۔ جو اس کی رضا ہے ۔ جو وہ چاہتا ہے ۔ پت ۔ عزت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ساری قائنات قدرت غرض یہ کہ جو کچھ بھی زیر نظر ہے خوف میں ہے واحد خدا ہے جو بیخوف ہے ۔ سچے مرشد کی خدمت سے خدا دل میں بستا ہے وہاں خوف نہیں رہتا ۔ دشمن اور عذاب نزدیک نہیں پھتکتے ۔ مریدان مرشد کےدلون کی یہ سمجھ ہے رہوتا۔ وہی جو رضائے خدا ہے ۔ خدا عزت کی حفاظت کرتا ہے ۔ خو دہی خود ہی درستی کرتاہے ۔
مਃ੩॥
اِکِ سجنھ چلے اِکِ چلِ گۓ رہدے بھیِ پھُنِ جاہِ ॥
جِنیِ ستِگُرُ ن سیۄِئو سے آءِ گۓ پچھُتاہِ ॥
نانک سچِ رتے سے ن ۄِچھُڑہِ ستِگُرُ سیۄِ سماہِ ॥੨॥
لفظی معنی:
رحدے ۔ باقی ۔ فن۔ بعد۔ سچ رنے ۔ سچ ۔ خدا میں محو ومجذوب و محظوظ۔ سمائے ۔ یکسو۔
ترجمہ معہ تشریح:
ایک دوست رخصت ہوگئے ہیں ایک جا رہے ہیں باقیوں نے بھی چلے جانا ہے جنہوں نے خدمت مرشد مراد سبق مرشد پر عمل پیرا نہیں ہوئے تناسخ میں پڑ کر پچھتاتے ہیں۔ اے نانک جنہوں نے سچ اور حقیقت اپنائیا ہے اور سچے نام سے متاثر انہیں الہٰی جدائی نہیں ہوتی اور خدمت مرشد یا سبق مرشد پر عمل کرکے یکسوئی پاتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
تِسُ مِلیِئےَ ستِگُر سجنھےَ جِسُ انّترِ ہرِ گُنھکاریِ ॥
تِسُ مِلیِئےَ ستِگُر پ٘ریِتمےَ جِنِ ہنّئُمےَ ۄِچہُ ماریِ ॥
سو ستِگُرُ پوُرا دھنُ دھنّنُ ہےَ جِنِ ہرِ اُپدیسُ دے سبھ س٘رِس٘ٹِ سۄاریِ ॥
نِت جپِئہُ سنّتہُ رام نامُ بھئُجل بِکھُ تاریِ ॥
گُرِ پوُرےَ ہرِ اُپدیسِیا گُر ۄِٹڑِئہُ ہنّءُ سد ۄاریِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جس انتر ہر گنکاری ۔ جس کے دلمیں گن کرنے والا بستا ہے ۔ مراد خدا بستا ہے ۔ سر شٹ سواری۔ سارے عالم کو راہ راست پر لائیا۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ اپدنیسیا۔ نصیحت ۔ واعظ ۔ ہدایت ۔ وٹڑیہو۔ اپروں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس پیارے مرشد کو جو سچا ہے جو دوست ہے جس کے دلمیں با اوصاف خدا بستا ہے ۔ اس سے ملو ۔ اس پیارے سچے مرشد سے ملو جس نے اپنے دل سے خودی مٹا دی وہ کامل سچا مرشد قابل تعریف ہے جس نے الہٰی سبق وواعظ سے سارے عالم کو راہ راست پر لگائیا ہے ۔ اے پاکدامن خدا رسیدہ سنتو اس کو یاد کرؤ ریاض کیجیئے الہٰی نام کی تاکہ زندگی کے خوفناک رہیرلے سمندر کو عبور کیا جا سکے ۔ وہ سچا کامل مرشد قابل ستائش ہے جس نے اپنے سبق و واعظ سے کامل مرشد کا دیدار کرادیا ۔ قربان ہوں سو بار ایسے مرشد پر ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ستِگُر کیِ سیۄا چاکریِ سُکھیِ ہوُنّ سُکھ سارُ ॥
ایَتھےَ مِلنِ ۄڈِیائیِیا درگہ موکھ دُیارُ ॥
سچیِ کار کماۄنھیِ سچُ پیَننھُ سچُ نامُ ادھارُ ॥
سچیِ سنّگتِ سچِ مِلےَ سچےَ ناءِ پِیارُ ॥
سچےَ سبدِ ہرکھُ سدا درِ سچےَ سچِیارُ ॥
نانک ستِگُر کیِ سیۄا سو کرےَ جِس نو ندرِ کرےَ کرتارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
سکھی ہوں۔ سکھ سار۔ حقیقی اور اصلی سکھ اور بنیادی سکھ ۔ وڈیائیا۔ عظمت و حشمت و شہرت۔ درگیہہ۔ دربار الہٰی ۔ موکھ دوآر۔ در نجات۔ آزادی کا دیر دہلیز ۔ کار ۔ کام ۔ کماونی ۔ عمل کرنا۔ سچ پہن ۔ حقیقی یا سچا پہراوا۔ پوشش ۔ پیراہن۔ آدھار ۔ آسرا۔ سچی سنگت ۔ سچے آدمیوں کی صحبت و قربت و ساتھ سچے نائے پیار ۔ سچے الہٰی نام سچ وحقیقت سے محبت ہرکھ ۔ خوشی ۔ سچیار ۔ خوش اخلاق۔ پاک روح۔ نیک۔ چلن ۔ ندر کرے کرتار۔ جس پر الہٰی کار ساز کرتار کی نگاہ شفقت ہو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدمت مرشد نکوکار ہے اور آرام و آسائش کی بنیاد اور بیج یا تخم اس سے عال میں عطمت و حشمت اور عاقبت میں در آزادی ۔ سچے نیک اعمال نیک کار سے سچی خلعت اور سچے نام سچ وحقیقت کا سہارا اور اماد۔ سچے ساتھ اور ساتھیوں کی صحبت و قربت سے سچ اور حقیقت کا پتہ چلتا ہے اور سچے نام سچ و حقیقت سے محبت پیدا ہوتی ہے ۔ سچے کلام سے خوشی اور در حقیقت پر سر خروئی و نیک چلنی حقیقی زندگی ۔ اے نانک۔ سچے مرشد کی خدمت وہی کرتا ہے جس پر کار ساز کرتار کی نظر عنایت و شفقت ہوتی ہے ۔
مਃ੩॥
ہور ۄِڈانھیِ چاکریِ دھ٘رِگُ جیِۄنھُ دھ٘رِگُ ۄاسُ ॥
انّم٘رِتُ چھوڈِ بِکھُ لگے بِکھُ کھٹنھا بِکھُ راسِ ॥
بِکھُ کھانھا بِکھُ پیَننھا بِکھُ کے مُکھِ گِراس ॥
ایَتھےَ دُکھو دُکھُ کماۄنھا مُئِیا نرکِ نِۄاسُ ॥
منمُکھ مُہِ میَلےَ سبدُ ن جانھنیِ کام کرودھِ ۄِنھاسُ ॥
ستِگُر کا بھءُ چھوڈِیا منہٹھِ کنّمُ ن آۄےَ راسِ ॥
جمُ پُرِ بدھے ماریِئہِ کو ن سُنھے ارداسِ ॥
نانک پوُربِ لِکھِیا کماۄنھا گُرمُکھِ نامِ نِۄاسُ ॥੨॥
لفظی معنی:
وڈانی ۔ بیگانی ۔ مرشد کے علاوہ دوسروں کی ۔ دھرگ۔ لعنت ۔ قابل مذمت ۔ واس۔ بسنا۔ انمرت۔ آب حیات ۔ وکھ ۔ زہر ۔ کھٹنا ۔کمانا۔ راس۔ سرمایہ ۔ گراس ۔ لعمہ ۔ نرک ۔ دوزخ۔ میلے ۔ ناپاک۔ سبد ۔ سبد۔ سبق ۔ کلام۔ کام ۔ شہوت ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ وناس۔ فناہ ۔ تباہ و برباد ۔ بھو ۔ پیار۔ ہٹھ ۔ ضد۔ راس ۔ درست۔ ارداس۔ عرض ۔گذارش ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا کی ریاضت عبادت کے علاوہ دوسروں کی خدمت لعنت ہے زندگی کے لئے اور زندگی گذارنا قابل مذمت ہے ۔ جو آب حیات چھوڑ کر دنیاوی دولت جو زندگی کے لئے ایک زہر کی مانند ہے اسے کمانے میں مصروف ہیں اور زہر ہی ان کا سرمایہ ہ ۔ اس علا میں عذاب پاتے ہیں اور آئندہ دوزخ نصیب ہوتا ہے ۔ زہر ہی ان کی خوراک ہے او رذہر ہی پوشاک اور زہر کا ہی منہ میں لقمہ ہے ۔ مرید من کو سبق یا کلام مرشد نہیں سمجھتے منہ اور زبان کے ناپاک ہیں شہوت اور غصہ میں ہی موت واقع ہوجاتیہے ۔ سچے مرشد کا ادب آداب چھوڑ کر دلی ضد سے کیا کام کبھی در ست نہیں بیٹھتا ۔ الہٰی کوتوالی میں مار کھاتے ہیں کوئی عرض نہیں سنتا۔ اے نانک۔ پہلے سے اعمالنامے میں تحریر شدہ انسان کام کرتا ہے مرشد کے وسیلے سے مرید مرشد سچ و حقیقت اپناتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
سو ستِگُرُ سیۄِہُ سادھ جنُ جِنِ ہرِ ہرِ نامُ د٘رِڑائِیا ॥
سو ستِگُرُ پوُجہُ دِنسُ راتِ جِنِ جگنّناتھُ جگدیِسُ جپائِیا ॥
سو ستِگُرُ دیکھہُ اِک نِمکھ نِمکھ جِنِ ہرِ کا ہرِ پنّتھُ بتائِیا ॥
تِسُ ستِگُر کیِ سبھ پگیِ پۄہُ جِنِ موہ انّدھیرُ چُکائِیا ॥
سو ستگُرُ کہہُ سبھِ دھنّنُ دھنّنُ جِنِ ہرِ بھگتِ بھنّڈار لہائِیا ॥੩॥
لفظی معنی:
درڑائیا ۔ پکا کرائیا۔ ذہننشین کرائیا۔ جگناتھ ۔ مالک عالم ۔ جگدیس ۔ مالک علام ۔ پوجہو ۔ پرستش کرؤ۔ نمکھ نمکھ ۔ ہر وقت ۔ ہر آنکھ جھپکنے کی دیر کے لئے ۔ پنتھ راستہ ۔ پگی ۔ پاؤں۔ موہ اندھیر۔ محب کا اندھیرا ۔ چکائیا ۔ متائیا۔ بھنڈار ۔ ذخیرہ ۔ خزانہ ۔لہائیا۔ حاصل کرائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس سچے مرشد کی اے پاکدامن خادموں خدمت کرؤ جس نے الہٰی نام ذہن نشین کرائیا ہے ۔ ایسے سچے مرشد کی روز و شب پر ستش کرو جس نے مالک عالم کی ریاض و عبادت کروائی ہے ۔ ایسے سچے مرشد کا ہر وقت دیدار کرؤ جو الہٰی ملاپ کا راستہ بتاتا ہے ۔ اس سچے مرشد کے پاوں پڑؤ جس نے محبت کا اندھیرا دور کیا ۔ اس سچے مرشد کو شاباش دو جس نے الہٰی پیار کا خزانہ دریافت کرائیا۔
سلوکُ مਃ੩॥
ستِگُرِ مِلِئےَ بھُکھ گئیِ بھیکھیِ بھُکھ ن جاءِ ॥
SGGSP-587
دُکھِ لگےَ گھرِ گھرِ پھِرےَ اگےَ دوُنھیِ مِلےَ سجاءِ ॥
انّدرِ سہجُ ن آئِئو سہجے ہیِ لےَ کھاءِ ॥
منہٹھِ جِس تے منّگنھا لیَنھا دُکھُ مناءِ ॥
اِسُ بھیکھےَ تھاۄہُ گِرہو بھلا جِتھہُ کو ۄرساءِ ॥
سبدِ رتے تِنا سوجھیِ پئیِ دوُجےَ بھرمِ بھُلاءِ ॥
پئِئےَ کِرتِ کماۄنھا کہنھا کچھوُ ن جاءِ ॥
نانک جو تِسُ بھاۄہِ سے بھلے جِن کیِ پتِ پاۄہِ تھاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
بھیکھی ۔ دکھاوا کرنے والا۔ بھیس بنانے والا۔ دکھ ۔ عذاب ۔ اندر سہج ۔ دلی سکون ۔ تسکین ۔ من ہٹھ ۔ دلی ضد۔ گر ہو۔ گرہتھ گھریلو زندگی ۔ درسائے ۔ فائدہ اُٹھائے ۔ دکھ منائے ۔ عذاب پید اکرکے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے مرشد کے ملاپ سے خواہشات کی بھوک مٹ جاتی ہے بھیس یا بیرونی دکھاوا سے خواہشات کی بھوک نہیں مٹتی جب عذاب آتا ہے بھٹکتا پھرتا ہے اور زیادہ سزا پاتا ہے اس کے دل میں سکون نہیں جو کچھ ملے پر سکون کھائے ۔ دلی ضد سے مانگنا اور عذاب دیکر لینا ایسے بھیکھ سے گھریلو زندگی اچھی ہے جہاں سے کچھ ملتا ہے کلام اپنانے اس پر عمل کرنے سے ان کو سمجھ آتی ہے علم ہوتا ہے دوئی دوئش یا دنیاوی دولت کی محبت سے وہم و گمان میں بھٹکتا رہتا ے اس طرح جیسا کسی کی عادت ہوتی ہے وہ کرتا ہے جس کی بابت کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔ اے نانک جو خدا کی نظروں میں نیک ہیں اچھے وہی ان ہی عزت و حشمت ملتی ہے ۔
مਃ੩॥
ستِگُرِ سیۄِئےَ سدا سُکھُ جنم مرنھ دُکھُ جاءِ ॥
چِنّتا موُلِ ن ہوۄئیِ اچِنّتُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
انّترِ تیِرتھُ گِیانُ ہےَ ستِگُرِ دیِیا بُجھاءِ ॥
میَلُ گئیِ منُ نِرملُ ہویا انّم٘رِت سرِ تیِرتھِ ناءِ ॥
سجنھ مِلے سجنھا سچےَ سبدِ سُبھاءِ ॥
گھر ہیِ پرچا پائِیا جوتیِ جوتِ مِلاءِ ॥
پاکھنّڈِ جمکالُ ن چھوڈئیِ لےَ جاسیِ پتِ گۄاءِ ॥
نانک نامِ رتے سے اُبرے سچے سِءُ لِۄ لاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جنم مرن دکھ ۔موت وپیدائش کا عذاب ۔ تناسخ۔ چنتا ۔ فکر۔ اچنت۔ بیفکری ۔ انتر تیرتھ گیان۔ دل میں علم کی زیارت گاہ ہے ۔ بجھائے ۔ سمجھائیا ۔ میل۔ ناپاکیزگی ۔ نرمل ۔ پاک۔ انّم٘رِت سر۔ آب حیات کا تالاب۔ روحانی اخلاقی زندگی بنانے والا پانی کا تالاب یا سمندر ۔ سچے سبد سبھائے ۔ سچے کلام کی محبت سے ۔ پرچاپائیا۔ پرپچیہہ۔ واقفیت ۔ علم ۔ جوتی جوت ملائے ۔ یکسو ہرکر۔ دھیان مرکوز کرکے ۔ پاکھنڈ ۔ دکھاوا۔ جمکال۔ موت۔ پت۔ عزت۔ وقار۔ ابھرے ۔ بچے ۔لو۔ محبت میں محو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدمت مرشد سے ہمیشہ سکھ ملتا ہے تناسخ ختم و ہوجاتا ہے ( مراد ۔ بے یقینی اندر نیم بروں ) فکر سے نجاتملتی ہے بیفکری کی حالت میں خدا دل میں بستا ہے ۔ انسان ذہن دل و دماغ میں علم کی زیارگ اہ ہے سچے مرشد نے سمجھائیا ہے ۔ اس سے دل وذہن پاک ہو جاتا ہے ۔ خیالات کی ناپاکیزگی دور ہوجاتی ہے ۔ اس آب حیات میں غصل کرنے سے سچے مرشد کے سچےکلام کی برکت سے اور پیار سے دوست دوستوں سے ملتا ہے قدرتی طورپر اور دل میں ہی پہچان ہوکر یکسوئی ہو جاتی ہے ( نور سے نور ملجاتا ہے ) محض دکھاوے سے موت سے نجات نہیں ملتی بے عزت ہوکر بے عزتی کی موت مرتا ہے ۔ اے نانک۔ جو الہٰی نام سچ و حقیقت اپناتے ہیں بچتے ہیں سچے سچ خدا کی محبت و پیار سے ۔
پئُڑیِ ॥
تِتُ جاءِ بہہُ ستسنّگتیِ جِتھےَ ہرِ کا ہرِ نامُ بِلوئیِئےَ ॥
سہجے ہیِ ہرِ نامُ لیہُ ہرِ تتُ ن کھوئیِئےَ ॥
نِت جپِئہُ ہرِ ہرِ دِنسُ راتِ ہرِ درگہ ڈھوئیِئےَ ॥
سو پاۓ پوُرا ستگُروُ جِسُ دھُرِ مستکِ لِلاٹِ لِکھوئیِئےَ ॥
تِسُ گُر کنّءُ سبھِ نمسکارُ کرہُ جِنِ ہرِ کیِ ہرِ گال گلوئیِئےَ ॥੪॥
لفظی معنی:
بلوئیئے ۔ رڑ کئے ۔ مراد بحث مباحثے سوچ سمجھ کر حقیقت کو سمجھنا۔ اصلیت جاننا۔ تت۔ اصلیت ۔ سہجے ۔ آہستہ ۔ آہستہ ۔ ڈہویئے ۔ آسرا۔ سہارا۔ امداد ۔ دھر ۔ بارگاہ خدا سے ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ للاٹ لکھوییئے ۔ تحریر کنندہ ہے ۔ ہر کی ہر گال گلوئیئے ۔ الہٰی باتیں کیں ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسانوں وہاں جاؤ ان ساتھیوں کی صحبت و قربت کرؤ جو پاکدامن ہوں جہاں الہٰی نام سچ و حقیقت پر خیال آرائی ہو رہی ہو مراد تبادہ کر خیال ہو رہا ہے ۔ آہستہ آہستہ پر سکون ہوکر خدا کا نام لو تاکہ کہیں اصلیت اور مدعا و مقصد ہی فوت نہ ہوجائے ۔ ہر روز الہٰی نام کی ریاض روز و شب کرؤ کیو نکہ بارگاہ خدا میں یہی امدادی اور سہائی ہے ۔ کامل مرشد اسے ملتا ہے جس کی پیشانی خدا سے پہلے سے کندہ کیا ہوا ہے ۔ سجدہ کرؤ سر جھکاؤ اس مرشد کے آگے جو الہٰی حمدوثناہ کی باتیں کرتا ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
سجنھ مِلے سجنھا جِن ستگُر نالِ پِیارُ ॥
مِلِ پ٘ریِتم تِنیِ دھِیائِیا سچےَ پ٘ریمِ پِیارُ ॥
من ہیِ تے منُ مانِیا گُر کےَ سبدِ اپارِ ॥
ایہِ سجنھ مِلے ن ۄِچھُڑہِ جِ آپِ میلے کرتارِ ॥
اِکنا درسن کیِ پرتیِتِ ن آئیِیا سبدِ ن کرہِ ۄیِچارُ ॥
ۄِچھُڑِیا کا کِیا ۄِچھُڑےَ جِنا دوُجےَ بھاءِ پِیارُ ॥
منمُکھ سیتیِ دوستیِ تھوڑڑِیا دِن چارِ ॥
اِسُ پریِتیِ تُٹدیِ ۄِلمُ ن ہوۄئیِ اِتُ دوستیِ چلنِ ۄِکار ॥
جِنا انّدرِ سچے کا بھءُ ناہیِ نامِ ن کرہِ پِیارُ ॥
نانک تِن سِءُ کِیا کیِچےَ دوستیِ جِ آپِ بھُلاۓ کرتارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ایک دوست کو دوسرے اس دوست کو ملنا چاہیے جسکا سچے مرشد سے محبت پیار ہو۔ من ہی تے من مانیا۔ گر کے سبد اپار۔ مرشد لا محدود کلام کی برکت سے من نے من کو تسلیم من نے من کی بات مان لی ہے ۔ ایہہ سجن۔ ایسے دوست۔ پرتیت۔ یقین ۔ بھروسا۔ وچھڑیا۔ جو جدا ہیں۔ دوجے بھائے پیار۔ جسکا خدا کے علاوہ دوسروں سے محبت۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ مرید من۔ ولم ۔ دیر ۔ ان دوستی ۔ ایسی دوستی سے ۔ بے آپ بھلائے کرتار۔ جن کو خدا نے خود گمراہ کر رکھا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دوست کا اس دوست سے ملاپ ہوا جسکا سچے مرشد میں دھیانلگائیا ۔ مرشد کے لا محدود کی برکات سے من نے من کی بات مان لی ۔ ایسے دوستوں کا ملاپ جدا نہیں ہو اسکتا جن کا ملاپ خدا نے خود کرائیا ۔
ایک ایسے ہیں جنہین خدا پر بھروسا نہیں نہ کلام کی سمجھ ہے ۔ ان کا کیا جدا ہوگا جو پہلے سے ہی ہیں جدا خدا سے ۔ دوستی ٹوٹتے دیر نہیں لگتی ان کی دوستی سے برائیاں بدکاریاں اور گناہگاریاں پیدا ہوتی ہیں۔ جن کے دل میں سے خدا کا خوف نہیں سچے خدا کے نام سچ و حقیقت سے پیار نہیں ۔ اے نانک ان سے کیا دوستی ہے جن کو خود خدا نے گمراہی میں ڈال رکھا ہے ۔
مਃ੩॥
اِکِ سدا اِکتےَ رنّگِ رہہِ تِن کےَ ہءُ سد بلِہارےَ جاءُ ॥
تنُ منُ دھنُ ارپیِ تِن کءُ نِۄِ نِۄِ لاگءُ پاءِ ॥
تِن مِلِیا منُ سنّتوکھیِئےَ ت٘رِسنا بھُکھ سبھ جاءِ ॥
نانک نامِ رتے سُکھیِۓ سدا سچے سِءُ لِۄ لاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
اکتے رنگ رہے سدا۔ ہمیشہ واحد خدا سے پریم میں ۔ تن من دھن ارپی ۔ دل وجان اور دولت ۔ بھینٹ چڑھادوں ۔ نو نو لاگو پائے ۔ جھک جھک پاوں پڑوں۔من سنتوکھیئے ۔ دل کو صبر ملتا ہے ۔ ترسنا۔ خواہشات کی پیاس۔
ترجمہ معہ تشریح:
ایک واحد خدا کے پریم پیار میں محو ومجذوب رہتے ہیں میں ان کے اوپر قربان ہوں۔ دل وجان جسم و سرمایہ ان کو بھینٹ چڑھادوں اور جھک جھک کر پاوں پڑوں۔ ان کے ملاپ سے دل کو صبر ملتا ہے اور بھوک پیاس مٹتی ہے ۔ اے نانک۔ جو الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو ومجذوب رہتے ہیں ہمیشہ آرام پاتے ہیں۔ اے نانک۔ نام میں محو ہونے سے سکھ ملتا ہےاور سچے خدا سے پیار بنا رہتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
تِسُ گُر کءُ ہءُ ۄارِیا جِنِ ہرِ کیِ ہرِ کتھا سُنھائیِ ॥
SGGS P-588
تِسُ گُر کءُ سد بلِہارنھےَ جِنِ ہرِ سیۄا بنھت بنھائیِ ॥
سو ستِگُرُ پِیارا میرےَ نالِ ہےَ جِتھےَ کِتھےَ میَنو لۓ چھڈائیِ ॥
تِسُ گُر کءُ ساباسِ ہےَ جِنِ ہرِ سوجھیِ پائیِ ॥
نانک گُر ۄِٹہُ ۄارِیا جِنِ ہرِ نامُ دیِیا میرے من کیِ آس پُرائیِ ॥੫॥
لفظی معنی:
سد بلہارنے ۔ ہمشیہ قربان ۔ بنت۔ رسم۔ رواج ۔ شرع۔ جتھے لکھتے ۔ جہاں کہاں۔
ترجمہ معہ تشریح:
قربان ہوں اس مرشد پر جو بات خدا کی سناتا ہے ۔ قربان ہوں سو بار ہمیشہ اس مرشد پر جسنے الہٰی عبادت ریاضت کی شرع بنائی ہے ۔ وہ سچا مرشد میرے ساتھ ہے جو ہر گجہ نجات دلاتا ہے ۔ شاباش ہے اس مرشد کو جس نے مجھے خدا کو سمجھائیا ہے ۔ اے نانک اس مرشد پر قربان ہوں جس نے مجھے الہٰی نام سچ و حقیقت عنایت کیا میرے ذہن میں بسائیا ہے اور میری دلی مراد پوری کی ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
ت٘رِسنا دادھیِ جلِ مُئیِ جلِ جلِ کرے پُکار ॥
ستِگُر سیِتل جے مِلےَ پھِرِ جلےَ ن دوُجیِ ۄار ॥
نانک ۄِنھُ ناۄےَ نِربھءُ کو نہیِ جِچرُ سبدِ ن کرے ۄِچارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
ترشنا۔ خواہشات۔ دادھی ۔ جلی ہوئی ۔ موئی ۔ ختم ہوگئی ۔ پکار۔ آہ وزاری ۔ ستِگُر ستل ۔ ٹھنڈک پہنچانے والا مرشد۔ بن ناوے نربھؤ۔ سچےنام سچ اور حقیقت کے بغیر بیخوف۔
ترجمہ معہ تشریح:
دنیا خواہشات کی آگ میں جل رہی ہے اور جلتی ہوئی آہ و زاری کرتی ہے اگر اس خواہشات کی آگ کو ٹھنڈا کرنے والا مرشد سے ملاپ ہوجائے تو دوسری بار نہ جلے ۔ اے نانک جب تک کلام مرشد کے ذریعے انسان خدا کو نہ سمجھے تب تک نام کی بغیر خوف ختم نہیں ہوتا۔
مਃ੩॥
بھیکھیِ اگنِ ن بُجھئیِ چِنّتا ہےَ من ماہِ ॥
ۄرمیِ ماریِ ساپُ ن مرےَ تِءُ نِگُرے کرم کماہِ ॥
ستِگُرُ داتا سیۄیِئےَ سبدُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
منُ تنُ سیِتلُ ساںتِ ہوءِ ت٘رِسنا اگنِ بُجھاءِ ॥
سُکھا سِرِ سدا سُکھُ ہوءِ جا ۄِچہُ آپُ گۄاءِ ॥
گُرمُکھِ اُداسیِ سو کرے جِ سچِ رہےَ لِۄ لاءِ ॥
چِنّتا موُلِ ن ہوۄئیِ ہرِ نامِ رجا آگھاءِ ॥
نانک نام بِنا نہ چھوُٹیِئےَ ہئُمےَ پچہِ پچاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
بھیکھی ۔ بناوٹ ۔ دکھاوے ۔ چنتا ۔ فکر ۔ درمی ۔ بل ۔ نگرے ۔ بے مرشد۔ ستِگُر واتا ۔ سچا مرشد دینے والا۔ سیتل ۔ ٹھنڈا۔ سانت ۔ پر سکنو۔ آپ ۔ خوفی ۔ گورمکھ اداسی ۔ مرشد کے ذریعے دنیاوی ترک۔ مول۔ بالکل۔ ہر نام۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے ۔ رجا اگھائے ۔ مکل طور پر سیر ہو گیا ۔ کوئی خواہش باقتیی نہیں رہی ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ پچیہہ بچائے ۔ ذلیل و خوار۔
ترجمہ معہ تشریح:
بنا وٹوں دکھاوؤں سے خواہشات کی آگ بجھتی نہیں فکر دل میں رہتا ہے بل ختم کرنے سے سانپ نہیں مرتا ۔ ایسے بے گر کے وہ کام ہیں جہیں وہ کرتا ہے اگر مرشد کے بتائے ہوئے راستے کے مطابق کامکریں اسکا کلام سبق و واعظ دل میں بس جائے ۔ تو دل وجان سکون پاتا ہے خواہشات کی آگ بجھتی ہے ۔ خودی ختم کرنے سے بھاری آرام و آسائش ملتا ہے ۔ مرشد کے ذریعے ہی وہ ترک کرتا ہے جسے خدا اور حقیقت سے پیار ہے ۔ بیفکر ہوجاتا ہے ۔ بالکل فکر نہیں رہتا جسے سچ سے محبت ہوجاتی ہے ۔ سچائی اور حقیقت سے لبریز ہوجاتا ہے اے نانک نام یعنی سچ حقیقت کے بغیر نجات نہیں ملتی خودی میں ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
جِنِ ہرِ ہرِ نامُ دھِیائِیا تِنیِ پائِئڑے سرب سُکھا ॥
سبھُ جنمُ تِنا کا سپھلُ ہےَ جِن ہرِ کے نام کیِ منِ لاگیِ بھُکھا ॥
جِنیِ گُر کےَ بچنِ آرادھِیا تِن ۄِسرِ گۓ سبھِ دُکھا ॥
تے سنّت بھلے گُرسِکھ ہےَ جِن ناہیِ چِنّت پرائیِ چُکھا ॥
دھنُ دھنّنُ تِنا کا گُروُ ہےَ جِسُ انّم٘رِت پھل ہرِ لاگے مُکھا ॥੬॥
لفظی معنی:
پائیڑے ۔ پائے ۔ ارادھیا۔ ریاض کی ۔ سرب۔ مسارے ۔ سپھل۔ کامیاب (1) اراد ) دسرگئے ۔ بھول گئے ۔ گر سکھ ۔ مرید مرش د ۔ چنت ۔ فکر ۔ چکھا ۔ ذرہ بھر۔ مکھا ۔ منہ ۔ انمرت۔ پھل۔ ایسا پھل جس سے روحانی زندگی ملتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس نے بھی ریاض و عبادت خدا کی انہیں تمام آرام و آسائش پائیا۔ جن کے دل میں الہٰی نام سچ و حقیقت کی بھوک ہے ۔ان کی زندگی کامیاب ہوئی جنہوں نے سبق و کلام مرشد پر کار بند ہو کر اس کی یادوریاض کی ان کے تمام عذاب مٹ گئے ۔ وہ پاکدامن خدا رسیدہ سنت اور مرید مرشد نیک اور اچھے ہیں جنہیں دوسروں کی ذرا بھی فکر نہیں ان کے مرشد قابل شاباش ہے ۔ جس کی زبان سے روحانی زندگی عنایت کرنے والے برآور پھلدایک الفاظ نکلتے ہیں۔
سلوک مਃ੩॥
کلِ مہِ جمُ جنّدارُ ہےَ ہُکمے کار کماءِ ॥
گُرِ راکھے سے اُبرے منمُکھا دےءِ سجاءِ ॥
جمکالےَ ۄسِ جگُ باںدھِیا تِس دا پھروُ ن کوءِ ॥
جِنِ جمُ کیِتا سو سیۄیِئےَ گُرمُکھِ دُکھُ ن ہوءِ ॥
نانک گُرمُکھِ جمُ سیۄا کرے جِن منِ سچا ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
کل ۔ موجودہ زمانے میں۔ جسم ۔ فرشتہ موت۔ جندار۔ سخت دل ۔ ابھرے ۔ بچے ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ دس۔ اختیار۔ زیر قبضہ ۔ فرو ۔ پکڑنے والا۔ ج جسم کیتا۔ جسنے جسم بنائیا ہے ۔ اسیو لئے ۔ خدمت کریں۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سچا ۔ پاک
ترجمہ معہ تشریح:
اس دوئی دوئش اور دنیاوی سرمائے سے محبت کے دور میں فرشتہ موت یا الہٰی کوتوال نہایت گنوار سخت دل ہے ۔ اور وہ الہٰی فرمان کے زیر کام کرتا ہے ۔ جنکا محافظ مرشد ہے وہ بچ جاتے ہیں اور خودی پسندوں کو سزا دیتا ہے ۔ سرا علم موت کے ریر سایہ رہ رہا ہے جس کا کوئی محافظ نہیں ہے ۔ جس نے فرشتہ موت یا موت بنائی ہے ۔ خدمت عبادت دیرا ضت کریں مرشد کے وسلے سے تو عذاب نہیں آتا ۔ اے نانک جن کے دل میں سچ اور سچا خدا بستا فرشتہ موت ان کی خدمت کرتا ہے ۔
مਃ੩॥
ایہا کائِیا روگِ بھریِ بِنُ سبدےَ دُکھُ ہئُمےَ روگُ ن جاءِ ॥
ستِگُرُ مِلےَ تا نِرمل ہوۄےَ ہرِ نامو منّنِ ۄساءِ ॥
نانک نامُ دھِیائِیا سُکھداتا دُکھُ ۄِسرِیا سہجِ سُبھاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کائیا ۔ جسم ۔ روگ بیماری ۔ سبدے ۔ کلام۔ ہونمے ۔ خودی ۔ نرمل۔ پاک ۔ نامو۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت۔ دھیائیا۔ دھیان لگائیا۔ سکھداتا۔ سکھ پہنچانے والا۔ وسریا۔ بھولا۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ انسانی جسم بیماری سے بھرا ہوا ہے ۔ کلام کے بغیر خودی بیماری ختم نہیں ہوتی ۔ سچے مرشد سے ملاپ ہو تو نام ییعنی سچ و حقیقت دل میں بسے تو دل پاک ہوجاتا ہے ۔ اے نانک۔ جنہوں نے سکھ دینے والے خدا کو یاد کیا ان کا قدرتی طور پر ہی عذاب مٹ گیا ۔
پئُڑیِ ॥
جِنِ جگجیِۄنُ اُپدیسِیا تِسُ گُر کءُ ہءُ سدا گھُمائِیا ॥
تِسُ گُر کءُ ہءُ کھنّنیِئےَ جِنِ مدھُسوُدنُ ہرِ نامُ سُنھائِیا ॥
تِسُ گُر کءُ ہءُ ۄارنھےَ جِنِ ہئُمےَ بِکھُ سبھُ روگُ گۄائِیا ॥
تِسُ ستِگُر کءُ ۄڈ پُنّنُ ہےَ جِنِ اۄگنھ کٹِ گُنھیِ سمجھائِیا ॥
SGGS P-589
سو ستِگُرُ تِن کءُ بھیٹِیا جِن کےَ مُکھِ مستکِ بھاگُ لِکھِ پائِیا ॥੭॥
لفظی معنی:
جگجیون ۔ عالم کی زندگی اور زندگی بخشنے والا۔ اپیدسیا ۔ کا سبق یا واعظ کی ۔ گھمائیا ۔ قربان۔ گھنیئے ۔ ٹکڑے ٹکڑے ہوجاوں ۔ اس ۔ پر ۔ وڈپن۔ بھاری ۔ ثواب۔ اوگن ۔ بد اوصاف ۔ بٹیا۔ ملاپ ہوا۔ مکھ مستک ۔ منہ اور پیشای ۔ بھاگ۔ تقدیر ۔ قسمت۔
ترجمہ معہ تشریح:
قربان ہوں اس مرشد پر جس نے ہمیں اس دنیا کو زندگی بخشنے والے اور زندگی عالم کا درس دی ا۔ اس مرشد پر ٹکڑے ٹکڑے ہوجاوں جس نے خدا کا نام سنائیا۔ قربان ہوں اس مرشد پر جس نے خود کی زہر دور کی ۔ اس مرشد کا بھاری ثواب ہے جس نے بد اوصاف برائیاں دور را کے نیکیؤں اور وصفوں کے خزانے خد اکی بابت سمجھائیا اس سچے مرشد کا ملاپ ان کو نصیب اور میسئر ہوتا ہے جن کی زبانی اور پیشانی پر ان کی تقدیر میں تحریر ہوتا ہوے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
بھگتِ کرہِ مرجیِۄڑے گُرمُکھِ بھگتِ سدا ہوءِ ॥
اونا کءُ دھُرِ بھگتِ کھجانا بکھسِیا میٹِ ن سکےَ کوءِ ॥
گُنھ نِدھانُ منِ پائِیا ایکو سچا سوءِ ॥
نانک گُرمُکھِ مِلِ رہے پھِرِ ۄِچھوڑا کدے ن ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ترجمہ معہ تشریح:
جو دنیاوی زندگی ترک کرکے مراد طارق الدنیا ہوکر خدا کی محبت و عشق کے لئ جیتے ہیں زندگی گذارتے ہیں ان مریدان مرشد کی عبادت قبول ہوتی ہے ان کو آغاز سے الہٰی عشق کا کزانہ عنایت ہو ا ہے جسے کوئی مٹ انہیں سکتا اوصاف کا خزانہ خدا دل میں بسا جو واحد سچا ہے ۔ اے نانک ۔ جنکا ملاپ مرید مرشد سے ہوجاتا ہے انہیں خدا سےکبھی جدائی ہو نہیں سکتی ۔
مਃ੩॥
ستِگُر کیِ سیۄ ن کیِنیِیا کِیا اوہُ کرے ۄِچارُ ॥
سبدےَ سار ن جانھئیِ بِکھُ بھوُلا گاۄارُ ॥
اگِیانیِ انّدھُ بہُ کرم کماۄےَ دوُجےَ بھاءِ پِیارُ ॥
انھہودا آپُ گنھائِدے جمُ مارِ کرے تِن کھُیارُ ॥
نانک کِس نو آکھیِئےَ جا آپے بکھسنھہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
سبدے سار۔ کلام کی سمجھ ۔ دکھ بھولا گاوار۔ دنیاوی دولت کی محبت جو ایک زہر ہے میں بھولا ہوا جاہل۔ اگیانی ۔ بے علم ۔ اندھ ۔ اندھیرے میں ۔ دوجے بھائے پیار۔ دنیاوی دولت کی محبت ۔ انہود۔ ناہوتے ہوئے ۔ آپ گنائیدے ۔ اپنے آپ کو ظاہ رکرنا ۔ خوار۔ ذلیل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس نے سچے مرشدکے دیئے ہوئے درس پر عمل نہ کیا ہو وہ اور کیا سوچ سکتا ہے ۔ جسے کلام مرشد کی قدروقیمت کی سمجھ ن ہیں وہ دنیاوی دولت جو ایک زہر کی مانند ہے کی محبت میں بھول چکا ہے ۔ لا علمی کے اندھیرے بہت سے کام سر انجام دیتا ہے مگر دنیاوی سرمائے سے محبت ہے ۔ نا ہو نے کے باوجود اپنے آپ کو ظاہر کرتا ہے اور کوتوال الہٰی سے سزا پاتا ہے اور ذلیل ہوتا ہے ۔ مگر اے نانک۔ یہ کس سے کہیں خدا خود ہی کرم وعنایت کرنے وال ابخشنہار ہے ۔ ( اخر)
پئُڑیِ ॥
توُ کرتا سبھُ کِچھُ جانھدا سبھِ جیِء تُمارے ॥
جِسُ توُ بھاۄےَ تِسُ توُ میلِ لیَہِ کِیا جنّت ۄِچارے ॥
توُ کرنھ کارنھ سمرتھ ہےَ سچُ سِرجنھہارے ॥
جِسُ توُ میلہِ پِیارِیا سو تُدھُ مِلےَ گُرمُکھِ ۄیِچارے ॥
ہءُ بلِہاریِ ستِگُر آپنھے جِنِ میرا ہرِ الکھُ لکھارے ॥੮॥
لفظی معنی:
بھاوے ۔ چاہے ۔ جنت۔ جاندار۔ سمرتھ ۔ لائق ۔ توفیق رکھنے والا۔ ۔ سچ سرجنہارے ۔ اے پیدا کرنے والے سچے خدا ۔ گورمکھ وچارے ۔ مرشد کے وسیلے سے سمجھ کر ۔ الکھ ۔ جس کی بابت سمجھ نہ سکھیں لکھارے ۔ سمجھائیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے کار ساز کرتار سب کچھ تیرے علم میں ہے یہ ساری مخلوق تیری ہے ۔ جسے تو چاہتا ہے تو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے اس مخلوقات کےکوئی بس کی بات نہیںکسی میںکوئی توفیق نہیں۔ اے خدا جسے تو ملائے وہی ملتا ہے تجھ سے مرشد کے ویسلسے سے سمجھنے سے سچے مرشد پر قربان ہوں جسنے نا سمجھ کتے والے پوشیدہ خدا کو مجھے سممجھادیا ۔
سلوک مਃ੩॥
رتنا پارکھُ جو ہوۄےَ سُ رتنا کرے ۄیِچارُ ॥
رتنا سار ن جانھئیِ اگِیانیِ انّدھُ انّدھارُ ॥
رتنُ گُروُ کا سبدُ ہےَ بوُجھےَ بوُجھنھہارُ ॥
موُرکھ آپُ گنھائِدے مرِ جنّمہِ ہوءِ کھُیارُ ॥
نانک رتنا سو لہےَ جِسُ گُرمُکھِ لگےَ پِیارُ ॥
سدا سدا نامُ اُچرےَ ہرِ نامو نِت بِئُہارُ ॥
ک٘رِپا کرے جے آپنھیِ تا ہرِ رکھا اُر دھارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
رتنا۔ قیمتی اشیا۔ پارکھ ۔پہچاننے والا۔ سار ۔ قدروقیمت ۔ اگیانی ۔ بے علم۔ اندھ ۔ ندھار۔ اندھے کے لئے اندھیرا۔ بوجھے ۔ سمجھتا ہے بوجھنہار۔ بوجھنے والا۔ مورکھ ۔ نادان ۔ جاہل۔ آپ گنائید۔ اپنے آپ کو ظاہر کرتا ہے ۔ مرجمے ۔ تناسخ میںپڑتا ہے ۔ خوآر۔ ذلیل ۔ لہے ۔ لیتا ہے اچر گے ۔ بیان کرتا ہے ۔ ہوید ۔ واسطہ۔ اردھار۔ دل میں بسا کر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو ہیرے جواہرات مراد قیمتی اشیا کو پہنچانتا ہے وہی اس کے متعلق سوچتا ہے جسے ہیرے کی پہچان نہیں وہ بے علم اندھیے میں اندھا ہے ۔ یہ قیمتی رتن کلام مرشد ہے سمجھنے والا یا سمجھ ہی سمجھت اہے مگر بیوقوت ا پنے آپ کو بڑا ظاہر کرتے ہیں ذلیل ہوتے ہیں اور تناسخ میں پڑتے رہتے ہیں۔ اے نانک اس رتن یا پیرے جیسے قیمتی کو وہی حاصل کرتا ہے جسے مرشد کے وسیلے سے اس سے محبت ہوجائے ۔ وہ ہمیشہ یاد خدا کو کرتا ہے الہٰی ریاض ہی روزمرہ کا کام ہوجاتا ہے ۔ اگر خدا کرم وعنایت فرمائے تومیں بھی دل میں بسا رکھوں۔
مਃ੩॥
ستِگُر کیِ سیۄ ن کیِنیِیا ہرِ نامِ ن لگو پِیارُ ॥
مت تُم جانھہُ اوُاِ جیِۄدے اوءِ آپِ مارے کرتارِ ॥
ہئُمےَ ۄڈا روگُ ہےَ بھاءِ دوُجےَ کرم کماءِ ॥
نانک منمُکھِ جیِۄدِیا مُۓ ہرِ ۄِسرِیا دُکھُ پاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
سیو ۔ خدمت ۔ ہر نام۔ الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت ۔ جانہو۔ سمجھو۔ جیووے ۔ زندہ ۔کرتار ۔ کارساز۔ خدا ہونمے ۔ خودی ۔ روگ۔ بیماری ۔ بھائے دوجے ۔ دنیاوی سرمائے کے پیار پریم میں ۔ کرم ۔ اعمال۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ جیودیا۔ زندہ ۔ موئے ۔ مردا ۔ہر وسریا ۔ خدا بھلا کر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو انسان سبق مرشد پر عمل نہیں کرتے نہ انہیں سچ و حقیقت سے محبت ہے یہ نہ سمجھو وہ زندہ ہیں ان کو خدانے خود روحانی موت دے رکھی ہے ۔ خود پسندی بھاری بیماری ہے وہ دنیاوی دولت کے لئے اعمال کرتے ہیں اے نانک۔ خودی پسندی کو زندہ ہوتے ہوئے مردہ سمجھو۔ جو خدا کو فرا موش کرتا ہے عذاب پاتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
جِسُ انّترُ ہِردا سُدھُ ہےَ تِسُ جن کءُ سبھِ نمسکاریِ ॥
جِسُ انّدرِ نامُ نِدھانُ ہےَ تِسُ جن کءُ ہءُ بلِہاریِ ॥
جِسُ انّدرِ بُدھِ بِبیکُ ہےَ ہرِ نامُ مُراریِ ॥
سو ستِگُرُ سبھنا کا مِتُ ہےَ سبھ تِسہِ پِیاریِ ॥
سبھُ آتم رامُ پسارِیا گُر بُدھِ بیِچاریِ ॥੯॥
لفظی معنی:
انتر ہر داسدھ ہے ۔ جسکا ذہن پاک اور درست ہے ۔ نمسکاری جھکتے ہیں سجدے کرتے ہیں۔ نام ندھان۔ نام کا خزانہ ۔ سچ و حقیقت کا خزانہ ۔ بدھ ببیک ۔ نیک و بد۔ اچھے ۔بھلے برے کی تمیز کرنے والی عقل و ہوش۔ مت۔ دوست۔ سب آتم رام پساریا۔ سارا الہٰی پھیلاؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسکا دل و دماغ درست پاک و پائس ہے اسے سب جھک کر اداب بجا لاتے ہیں۔ جس کے دل میں الٰی نام سچ و سچا حقیقی خزانہ ہے قربان ہوں اس پر جس کے ذہن میں نیک وید ۔ اچھے اور بھرے کی پہچان کرنے کی تمیز و توفیق ہے اور الہٰی نام سچ وحقیقت ہے قربانہوں اس پر سچا مرشد سب کا دوست ہے سارا عالم اسے پیار ا ہے ۔ خیال مرشد تو یہی ہے یہ ساری قائنات قدرت اسی کا کیا ہوا پھیلاؤ ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
بِنُ ستِگُر سیۄے جیِء کے بنّدھنا ۄِچِ ہئُمےَ کرم کماہِ ॥
بِنُ ستِگُر سیۄے ٹھئُر ن پاۄہیِ مرِ جنّمہِ آۄہِ جاہِ ॥
بِنُ ستِگُر سیۄے پھِکا بولنھا نامُ ن ۄسےَ من ماہِ ॥
SGGS P-590
نانک بِنُ ستِگُر سیۄے جم پُرِ بدھے ماریِئنِ مُہِ کالےَ اُٹھِ جاہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
بن ستِگُر سیوے ۔ بغیر مرشد کی خدمت کے ۔جیئہ کی بندھنا۔ رواح ۔ غلام ہے یا روح کی غلامی ہے ۔ کرم کماہے ۔ اعمال کار کرتا ہے ۔ ٹھوڑ ۔ ٹھکانہ ۔پھکا۔ بد مزہ ۔ سخت ۔ جسم پر ۔ موتکے مقام پر ۔ الہٰی کوتوالییا چیل ۔بدھے ۔ باندھے ہوئے ۔ مہہ کالے ۔ بد نام و بے آبرو ہوکر۔
ترجمہ معہ تشریح:
بغیر خدمت مراد مرشد کے واعظ و سبق کے علاوہ خودی میںکئے ہوئے اعمال ذہنی و روحانی غلامی ہے ۔ بغیر خدمت مرشد ٹھکانہ نہیںملتا انسان تناسخمیں رہتا ہے ۔ بغیر سبق و واعظ مرشد پھیکابولتاہے دل میں الہٰی نامسچ حقیقت ہیں بستی ۔ اے نانک۔ خدمت مرشد انسان داغدار دامن کے ساتھ بے حرمت ہوکر اور الہٰی کوتوالی میں بندھ کر سزا پاتے او ر اس علام سے رخصت ہوتے ہیں۔
مہلا ੧॥
جالءُ ایَسیِ ریِتِ جِتُ مےَ پِیارا ۄیِسرےَ ॥
نانک سائیِ بھلیِ پریِتِ جِتُ ساہِب سیتیِ پتِ رہےَ ॥੨॥
لفظی معنی:
ریت ۔ رسم ۔رواج ۔ وسرے ۔ بھولے ۔فراموش ہو۔ بھلی ۔ اچھی ۔ نیک ۔ پریت۔ پیار ۔جت ۔ جس کے ذریعے ۔ پت۔ عزت۔
ترجمہ معہ تشریح:
ایسے رسم و رواج کو جلا ڈالو جس کی وجہ سے محبوب فراموش ہوجائے ۔ اے نانک۔ پریمپیار وہی اچھا ہے جسکے ذریعے آقا سےبا عزت رشتہ قائم رہے ۔
پئُڑیِ ॥
ہرِ اِکو داتا سیۄیِئےَ ہرِ اِکُ دھِیائیِئےَ ॥
ہرِ اِکو داتا منّگیِئےَ من چِنّدِیا پائیِئےَ ॥
جے دوُجے پاسہُ منّگیِئےَ تا لاج مرائیِئےَ ॥
جِنِ سیۄِیا تِن پھلُ پائِیا تِسُ جن کیِ سبھ بھُکھ گۄائیِئےَ ॥
نانکُ تِن ۄِٹہُ ۄارِیا جِن اندِنُ ہِردےَ ہرِ نامُ دھِیائیِئےَ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
۔ من چندیا۔ دلی خواہشات کمطابق ۔لاج ۔حیا۔شرم ۔ اندن ۔ ہر روز۔
ترجمہ معہ تشریح:
واحد خدا کی خدمت کرنی چاہیے اور واحد خدا کو ہییاد کرنا چاہیے واحد خدا سے ہی با واحد سخی سے ہی مراد مانگنیچاہیے جو دل مراد یا خواہش کیمطابق مراد پوری ہوجائے دوسرے سے مانگنے سےشرم وحیات سے مرجاتا ہے جس نے خدمت کی مراد پائی اس کی ساری بھوک مٹی مصداق اس باتکی ہر کے خدمت گرد اورمخدوم شد ہر کہ خودرا وید اومحروم شد۔ جس نے خدمت کی خدمت کرانے والا ہو گیا جس نے کی خودی کھالی رہ گیا ۔
سلوکُ مਃ੩॥
بھگت جنا کنّءُ آپِ تُٹھا میرا پِیارا آپے لئِئنُ جن لاءِ ॥
پاتِساہیِ بھگت جنا کءُ دِتِئنُ سِرِ چھتُ سچا ہرِ بنھاءِ ॥
سدا سُکھیِۓ نِرملے ستِگُر کیِ کار کماءِ ॥
راجے اوُیِءِ ن آکھیِئہِ بھِڑِ مرہِ پھِرِ جوُنیِ پاہِ ॥
نانک ۄِنھُ ناۄےَ نکیِ ۄڈھیِ پھِرہِ سوبھا موُلِ ن پاہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
تٹھا۔ مہربان۔ لائن جن لائے ۔ خودہ بھگتی میں مصروف کئے ہیں۔ سر چھت ۔محافظ ۔ سچا ہر ۔ سچا خدا ۔ نرملے ۔ پاک رامن۔ بھڑ مریہہ۔ لڑکر مرتے ہیں۔ نکی وڈی ۔ بے عزت۔ سوبھا۔ شہرت ۔نیکنامی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
عاشقان الہٰی پر ہوتا ہے مرہبانپیار اخدا خود ہی اسمیں لگاتا ہے ۔ عاشقان خدا کو پاتساہی کرتا ہے عنایت اور سرپر سچاچھترجھلاتاہے ۔ مرشدکےدیئے درست پر عمل سے ہمیشہ کے لئے پاک ہوجاتے ہیں اور آرام و اسائش پاتے ہیں ۔ راجے یا حکمران نہیں کہلاتے جو آپس میں لڑ مرتے ہیں وہ تناسخ میں پڑے رہتے ہیں۔اے نانک و بغیر الہٰی نام سچ و حقیقت کے بے غیرت بے بے حرمت ہوکر کبھینہ شہرت پاتے ہیں۔
مਃ੩॥
سُنھِ سِکھِئےَ سادُ ن آئِئو جِچرُ گُرمُکھِ سبدِ ن لاگےَ ॥
ستِگُرِ سیۄِئےَ نامُ منِ ۄسےَ ۄِچہُ بھ٘رمُ بھءُ بھاگےَ ॥
جیہا ستِگُر نو جانھےَ تیہو ہوۄےَ تا سچِ نامِ لِۄ لاگےَ ॥
نانک نامِ مِلےَ ۄڈِیائیِ ہرِ درِ سوہنِ آگےَ ॥੨॥
لفظی معنی:
ساد۔ لطف۔ گورمکھ سبد نہ لاگے ۔ چچر۔ جب تک ۔ مرشد کے ذریعے ۔ کلام اپناتانہیں۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔بھو ۔ خوف۔ لو۔ پیار۔ آگے ۔ عاقبت میں۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب تک مرشد کے وسیلے سے درس و کلام اپنا ئیا نہیںجاتا سچے مرشدکا درس پندو نصائح کا لطف محسوسنہیں ہوتاخدمت مرشد سے ہی نام دل میں بستا ہے وہم وگمان اور خوف دل سے دور ہوتا ہے ۔ جیسا سچے مرشد کو سمجھتا ہے ویسا وہ ہوجاتا ہے اور سچے نام سچ و حقیقت سے پیار ہوجاتاہے ۔ اے نانک نام یعنی سچ و حقیقت سے عظمت و شہرت ملتی اور بارگاہ الہٰی میں ناموری اور شہرت ملتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
گُرسِکھاں منِ ہرِ پ٘ریِتِ ہےَ گُرُ پوُجنھ آۄہِ ॥
ہرِ نامُ ۄنھنّجہِ رنّگ سِءُ لاہا ہرِ نامُ لےَ جاۄہِ ॥
گُرسِکھا کے مُکھ اُجلے ہرِ درگہ بھاۄہِ ॥
گُرُ ستِگُرُ بوہلُ ہرِ نام کا ۄڈبھاگیِ سِکھ گُنھ ساںجھ کراۄہِ ॥
تِنا گُرسِکھا کنّءُ ہءُ ۄارِیا جو بہدِیا اُٹھدِیا ہرِ نامُ دھِیاۄہِ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
گر پوجن۔ پرستش مرشد۔ ونجیہہ۔ سوداگری کرتے ہیں۔ رنگ ۔ پریمسے ۔ لاہا۔ لابھ ۔منافع۔ اجلے ۔ سرخرو۔ بھاویہہ۔ اچھے لگتے ہیں۔ بوہل۔ ڈھیر ۔ گن سانجھ ۔ اوصاف میں اشتراکیت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مریدان مرشد کے دل میں الہٰی پیار ہوتا ہے سچے مرشدکی خدمتکے لئے آتے ہیں الہٰی نام کی سوداگری کرتےہیں الہٰینام کا منافع کما کر لیجاتےہیں مریدان مرشد سرخرو ہوتے ہیں اور الہٰی درگاہ میں پیارے لگتےہیں میں قربانہوں ان مریدان مرشد پر جو ہر وقت اٹھتے بیٹھتے یاد خدا کو کرتے ہیں سچا مرشد الہٰی نام کا خزانہ یا ذخیرہ ہے ۔ بلندقسمتان اوصاف کے ڈھیرمیں اپنی سانجھ یا اشترا کیت پیدا کرتے ہیں۔
سلوک مਃ੩॥
نانک نامُ نِدھانُ ہےَ گُرمُکھِ پائِیا جاءِ ॥
منمُکھ گھرِ ہودیِ ۄتھُ ن جانھنیِ انّدھے بھئُکِ مُۓ بِللاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ندھان۔ خزانہ ۔ گورمکھ ۔ مرد کے وسیلے سے ۔ منمکھ ۔ مرید مرشد۔ وتھ ۔ایشا۔ بھوک موئے بللائے ۔ آہ وزاری کرتے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک۔ نام یعنی سچ و حقیقت حقیقی خزانہ ہے ۔مگرمرشدکے وسیلے سے ملتاہے ۔خودیپسندکو دل میں ہونے والی اشیا کونہیں سمجھتا پہچان نہیں آہ وزاری کرتا ختم ہوجاتا ہے ۔
مਃ੩॥
کنّچن کائِیا نِرملیِ جو سچِ نامِ سچِ لاگیِ ॥
نِرمل جوتِ نِرنّجنُ پائِیا گُرمُکھِ بھ٘رمُ بھءُ بھاگیِ ॥
نانک گُرمُکھِ سدا سُکھُ پاۄہِ اندِنُ ہرِ بیَراگیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کنچن کائیا ۔ سونے جیسا قیمتی جسم۔ نرملی ۔ پاک۔ سچ نام ۔ سچنام سچ وحقیقت ۔ لو ۔ پیار۔نرمل۔ پاک۔جوت۔ نور۔ روشنی ۔نرنجن۔ بیداغ۔ بھرمبھو۔ وہم وگمان خوف ۔ ہرویراگی ۔ پریم پیار۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے نام سچ و حقیقت اور سچ اپنا کریہ انسانی جسم سونے کی مانند پاک ہوجاتا ہے ۔ پاک نور و بیداغ خدا کو مرشد کے وسیلے سے پاکر خوف وہم وگمان مٹ جاتے ہیں۔ اے نانک مرشد کے وسیلے سے ہمیں ارام و آسائش ملتا ہے اور الہٰی محبت ۔
پئُڑیِ ॥
سے گُرسِکھ دھنُ دھنّنُ ہےَ جِنیِ گُر اُپدیسُ سُنھِیا ہرِ کنّنیِ ॥
گُرِ ستِگُرِ نامُ د٘رِڑائِیا تِنِ ہنّئُمےَ دُبِدھا بھنّنیِ ॥
بِنُ ہرِ ناۄےَ کو مِت٘رُ ناہیِ ۄیِچارِ ڈِٹھا ہرِ جنّنیِ ॥
SGGS P-591
جِنا گُرسِکھا کءُ ہرِ سنّتُسٹُ ہےَ تِنیِ ستِگُر کیِ گل منّنیِ ॥
جو گُرمُکھِ نامُ دھِیائِدے تِنیِ چڑیِ چۄگنھِ ۄنّنیِ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
اپدیس ۔ واعظ ۔ سبق ۔ پندونصیحت ۔ درڑائیا۔ذہن نشین کرائیا۔ ہونمے ۔ خودی۔ دبدھا۔ دوچتی ۔ بھنی ۔ توڑی ۔ ختم کی ۔ ہرجتی ۔ خادم خدا۔ سنشٹ۔ راضی۔ تنی ۔ انہیں۔ چڑھی چوگن۔ چار گنا۔ ولی ۔ رنگت۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہمریدان مرشد قابل ستائش ہیں جنہون نے واعظ مرشد بڑے دھیان اور غور سے سنا ۔ سچے مرشد نے نام ذہن نشین کرائیاانہیں نے خودی اوربے یقینی ختم کی ۔ الہٰی نام کے بگیرکوئی دوست نہیں خادمان خدا نے یہ سوچ سمجھ کر دیکھلیا ہے جن مریدان مرشد پر خدا راضیہے انہوں نے سچے مرشد کی واعظ تسلیمکی عمل پیرا ہوئے جو مرید مرشد ہ ہوکر الہٰینام سچ وحقیقت میں دھیان لگاتے ہیں انہیںچار گنا زیادہ پریم پیار کا رنگ یا پریم ہوجاتا ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
منمُکھُ کائِرُ کروُپُ ہےَ بِنُ ناۄےَ نکُ ناہِ ॥
اندِنُ دھنّدھےَ ۄِیاپِیا سُپنےَ بھیِ سُکھُ ناہِ ॥
نانک گُرمُکھِ ہوۄہِ تا اُبرہِ ناہِ ت بدھے دُکھ سہاہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ترجمہ معہ تشریح:
خود پسندی بزدل بدشکل اور الہٰی نام سچ حقیقت کے بغیر بے غیرت ہے ۔ ہر روز دنیاوی سرمائے کی جستجو کی گرفت میں رہتا ہے ۔ خواب میں بھی آرام نہیں پاتا اے نانک مریدمرشد ہونے میں ہی بچاؤ ہے ورنہ غلامی میں عذاب پاتا ہے ۔
مਃ੩॥
گُرمُکھِ سدا درِ سوہنھے گُر کا سبدُ کماہِ ॥
انّترِ ساںتِ سدا سُکھُ درِ سچےَ سوبھا پاہِ ॥
نانک گُرمُکھِ ہرِ نامُ پائِیا سہجے سچِ سماہِ ॥੨॥
لفظی معنی:
(مریدان ) گورمکھ مریدان مرشد۔ سبد کما ہے ۔ کلام پر عمل کرنے سے ۔ انتر سانت۔ دل میں ٹھنڈک۔ سکون ۔ سوبھا ۔نیک شہرت۔ سہجے ۔ آرام سے ۔ بلا تکلیف۔ سچ سماہے ۔ سچ حقیقت صدیوی خدامیں مھو ومجذوب رہتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد کلام مرشد پر عمل کرکے الہٰی در پر شہرت پاتے ہیں ان کے دل میں ہمیشہ سکون شانت ٹھنڈک ہمیشہ یا صدیوی آرام و آسائش اور الہٰی در پر نیک شہرت پاتے ہیں اے نانک۔ مرشد کے وسیلے سے انسان الہٰی نام سچ وحقیقت پاتا ہے اورقدرتی طور پر سچ سچے نام سچ و حقیقت میں مھو ومجذوب رہتاہے ۔
پئُڑیِ ॥
گُرمُکھِ پ٘رہِلادِ جپِ ہرِ گتِ پائیِ ॥
گُرمُکھِ جنکِ ہرِ نامِ لِۄ لائیِ ॥
گُرمُکھِ بسِسٹِ ہرِ اُپدیسُ سُنھائیِ ॥
بِنُ گُر ہرِ نامُ ن کِنےَ پائِیا میرے بھائیِ ॥
گُرمُکھِ ہرِ بھگتِ ہرِ آپِ لہائیِ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
گور مکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ گت ۔ روحانی زندگی ۔ جبتک ۔ ایک راجہ ۔ ستا کا باپ ۔ رام چندر کا سسر۔ متھلا کا راجہ تاھ ۔ وسٹ ۔ رام چندر کا استاد تھا ۔ اپدیس ۔ نصیحت ۔ واعظ۔ لہای ۔ دلائی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرشد کی وساطت یا وسیلے کے زریعے پر ہلادنے بلند ترین رتبہ حاصل کیا ۔ مرشد کی وساطت سے ہی راجہ جنک نے الہٰی نام سے ہی خدا سے روحانیرشتہ قائم کیا ۔ مرشد کے وسیلے سے ہی وششٹ رشتی یا ولی اللہ نے الہٰی درس و پیغام دوسروں کو سنائیا۔ اے بھائیو برادرو بغیر مرشدکے الہٰی نام کسی کو حاصلنہیں ہوا۔ خدا اپنا پیار پریم خود عنایت کرتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ستِگُر کیِ پرتیِتِ ن آئیِیا سبدِ ن لاگو بھاءُ ॥
اوس نو سُکھُ ن اُپجےَ بھاۄےَ سءُ گیڑا آۄءُ جاءُ ॥
نانک گُرمُکھِ سہجِ مِلےَ سچے سِءُ لِۄ لاءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
پرتیت۔ یقین ۔ بھروسا ۔ بھاو۔ پیار۔ اپجے ۔ پیدا ہونا۔ بھاوے ۔ خوہا۔ سہج ۔ آسانی سے ۔ بلاتردد۔ لو ۔ پیار۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسے سچے مرشد پر یقین اور بھروسا نہیں اور کلام سے محبت نہیں اسے کبھی آرام و آسائش حاصل نہیں ہوگی خواہ وہ سو بار آمدورفت کیون نہ کرے ۔ اے نانک مرشدکے زریعے آسانی سے ملاپ ہو سکاتا ہے سچے خداسے محبت کرنے سے ۔
مਃ੩॥
اے من ایَسا ستِگُرُ کھوجِ لہُ جِتُ سیۄِئےَ جنم مرنھ دُکھُ جاءِ ॥
سہسا موُلِ ن ہوۄئیِ ہئُمےَ سبدِ جلاءِ ॥
کوُڑےَ کیِ پالِ ۄِچہُ نِکلےَ سچُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
انّترِ ساںتِ منِ سُکھُ ہوءِ سچ سنّجمِ کار کماءِ ॥
نانک پوُرےَ کرمِ ستِگُرُ مِلےَ ہرِ جیِءُ کِرپا کرے رجاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کھوج۔ ڈہونڈ ۔ تلاش کر۔ مہسا۔ فکر ۔ غم۔ ہونمے ۔ خودی ۔ کوڑے ۔ جھوٹ ۔ کفر۔ پال۔ پردہ۔ دیوار۔ انتر۔دلمیں۔ سانت۔ سکنو ۔ ٹھنڈک۔ سنجم۔ ضبط۔ پرہیز گاری ۔ رجائے ۔ رضا و فرمان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل ایسے سچے مرشد کی تالش کر جس کی خدمت سے تناسخ کا عذاب دور ہوجائے ۔ کلام سے خودی مٹا کریا جلا کر غم تشویش و فکر بالکل باقی نہ رہے ۔ جھوت یا کفر کی دویوار جو روح اور خدا کے درمیان حائل ہے دور ہوجائے اور سچ راستی دل میں بس جائے ۔ سچ ضبط پرہیز گاری اپنانے سے دل ٹھنڈآ پر سکون ہوجاتا ہے ۔ اے نانک پوری کرم وعنایت سے اور الہٰی رضا و رغبت سے سچے مرشد سے ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
جِسُ کےَ گھرِ دیِبانُ ہرِ ہوۄےَ تِس کیِ مُٹھیِ ۄِچِ جگتُ سبھُ آئِیا ॥
تِس کءُ تلکیِ کِسےَ دیِ ناہیِ ہرِ دیِبانِ سبھِ آنھِ پیَریِ پائِیا ॥
مانھسا کِئہُ دیِبانھہُ کوئیِ نسِ بھجِ نِکلےَ ہرِ دیِبانھہُ کوئیِ کِتھےَ جائِیا ॥
سو ایَسا ہرِ دیِبانُ ۄسِیا بھگتا کےَ ہِردےَ تِنِ رہدے کھُہدے آنھِ سبھِ بھگتا اگےَ کھلۄائِیا ॥
ہرِ ناۄےَ کیِ ۄڈِیائیِ کرمِ پراپتِ ہوۄےَ گُرمُکھِ ۄِرلےَ کِنےَ دھِیائِیا ॥੧੪॥
لفظی معنی:
دیبان۔ حاکم۔ افسر۔ تلکی ۔ محتاجی ۔ تابعداری ۔ مانسا۔ انسانوں۔ رہدے کھوہدے ۔ باقی ماندہ ۔ کرم ۔ بخشش۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس کے دل میں بستا ہو خود خدا علام زیر ہوجاتا ہے ۔ اسے محتاجی یا دست نگراکیوں ہوگا کسی کا جب خود خدا پاوں ڈالتا ہوں ۔ انسانی یا دنیاوی عدالت سے تو بھاگ سکتاہے کوئی مگر جہاں حاکم ہو خود خدا اور الہٰی حکمرانی ہو اس سے بھاگھ کہاںجائیگا۔ ایسا حاکم عاشقان الہٰی کے دلوں میں بستاہے باقی ماندہ کو بھی بیش عاشقان کرتاہے ۔ الہٰی نام کی عظمت و حشمت کرم و عنایت سے خود خدا کی مرشد کے ذریعے نصیب کسی کو ہوتی ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
بِنُ ستِگُر سیۄے جگتُ مُیا بِرتھا جنمُ گۄاءِ ॥
دوُجےَ بھاءِ اتِ دُکھُ لگا مرِ جنّمےَ آۄےَ جاءِ ॥
ۄِسٹا انّدرِ ۄاسُ ہےَ پھِرِ پھِرِ جوُنیِ پاءِ ॥
نانک بِنُ ناۄےَ جمُ مارسیِ انّتِ گئِیا پچھُتاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
برتھا۔ بیکار۔ بے فائدہ ۔ فضول۔ دوجے بھائے ۔ دوسروں سے محبت۔ ات دکھ ۔ بھاری عذاب۔ دسٹا۔ گندگی ۔ داس۔ بسٹا۔ سکونت۔ رہائش۔ جسم مارسی ۔ فرشتہموت سزا دیتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے مرشد کے درس سے بھٹک کر علام بیفائدہ زندگی گنواتاہے ۔ دنیاوی دولت کی محبتمیں بھاری عذاب اُٹھاتا ہے اور تناسخ بھی پاتا ہے ۔ بدیوںا ور بدکاریون کی گندگی میں زندگی گذارتاہے ۔ اے نانک۔ بغیر نام الہٰی سچ و حقیقت سزا فرشتہ موت ہے سے پاتا ہے اور اخرت پچھتاتا ہے ۔
مਃ੩॥
اِسُ جگ مہِ پُرکھُ ایکُ ہےَ ہور سگلیِ نارِ سبائیِ ॥
SGGS P-592
سبھِ گھٹ بھوگۄےَ الِپتُ رہےَ الکھُ ن لکھنھا جائیِ ॥
پوُرےَ گُرِ ۄیکھالِیا سبدے سوجھیِ پائیِ ॥
پُرکھےَ سیۄہِ سے پُرکھ ہوۄہِ جِنیِ ہئُمےَ سبدِ جلائیِ ॥
تِس کا سریِکُ کو نہیِ نا کو کنّٹکُ ۄیَرائیِ ॥
نِہچل راجُ ہےَ سدا تِسُ کیرا نا آۄےَ نا جائیِ ॥
اندِنُ سیۄکُ سیۄا کرے ہرِ سچے کے گُنھ گائیِ ॥
نانکُ ۄیکھِ ۄِگسِیا ہرِ سچے کیِ ۄڈِیائیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
پرکھ ۔ مرد۔ سگلی ۔ ساری ۔ سبائی۔ ساری ۔ سب گھٹ ۔ سارے دلوں میں۔ بھوگولے ۔ بستا ہے ۔ تصرف میںلاتاہے ۔ الپت ۔ بیلاگ۔ علیحدہ ۔ نرالا ۔ پورے گر۔ کامل مرشد ۔ ویکھالیا۔ دیدار کرائیا۔ سوجہی ۔ سمجھ ۔پر کھے سیویہہ۔ جو مرد خدا کی خدمت کرتے ہیں ۔ سے پرکھ ہووے ۔ وہبھی مرد ہوجاتے ہیں۔ جن ہونمے سبد جلائی۔ جنہوں نے کلام و درس مرشد سے خودی مٹا دی ۔ کنٹک ۔ کانٹا ۔ ویرائی ۔ دشمن۔ نہچل۔ صدیوی ۔ بلا لرزش۔ نر ہلنے والا۔ وگسیا۔ خوش ہوا۔ کھلا۔ وڈیائی۔ عظمت
ترجمہ معہ تشریح:
اس علام کا خاوند آقا واحد ہے بایق ساری دنیا اس کی خدمتگار ہے ہر دل میں وہ بستا ہے مگر سب سے وہ نرالا ہے جو عقل و ہوش سے بالا ہے ۔ کامل مرشد دیدار کرائیا درست و کلام سے ہے سمجھائیا ۔ پرستش خدا کی کرنے والے نزد خدائی پاتے ہیں جو کلام کی برکت سے اپنی خودی جلاتے ہیں نہیں شراکت کسی کی اس سے نہ سید راہ ہے کوئی نہکوئی اسکا دشمن ہے صدیوی راج حکومت اس کی نہ موت ہے نہ پیدائش اسے ہر روز ہی خادم خدمت اس کی کرتا ہے ہر روز حمدوثناہ کرتاہے اس کے سے کےگن گاتا ہے اوریاد خدا کو کرتاہے نانک بھی دیکھ سچے کی عطمت دل سے خوشی مناتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
جِن کےَ ہرِ نامُ ۄسِیا سد ہِردےَ ہرِ نامو تِن کنّءُ رکھنھہارا ॥
ہرِ نامُ پِتا ہرِ نامو ماتا ہرِ نامُ سکھائیِ مِت٘رُ ہمارا ॥
ہرِ ناۄےَ نالِ گلا ہرِ ناۄےَ نالِ مسلتِ ہرِ نامُ ہماریِ کردا نِت سارا ॥
ہرِ نامُ ہماریِ سنّگتِ اتِ پِیاریِ ہرِ نامُ کُلُ ہرِ نامُ پرۄارا ॥
جن نانک کنّءُ ہرِ نامُ ہرِ گُرِ دیِیا ہرِ ہلتِ پلتِ سدا کرے نِستارا ॥੧੫॥
لفظی معنی:
سکھائی۔ ساتھی ۔ مددگار۔ مصلحت ۔ صلا ھ مشورہ ۔ نت سارا۔ ہر روز نگرانی ۔ خبر گیری ۔ کل ۔خاندان ۔ پروار۔ قبیلہ ۔ ہلت پلت۔ یہاں وہاں۔ نستار۔ کامیابی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جن کے دل میں نام خدا کا بستا ہے نام ان کا محافظ ہوتا ہے ۔ نام ہی ان کا ماں اور باپ ہے نام ہی ساتھی اور دوست ہے ۔ نام سے ہی ہر باتہے ان نام ہی دناائی مصلحت ہے نام ہی خبر گیری کرتا ہے نام ہماری صحبت قربت نام ہمارے ہے قبیلہ اور نام ہمارا پروار بھی ہے ۔ خادم نانک کو الہٰی نام مرشد نے کیا ہے عنایت اسی سے ہر دو عالم میں کامیابی ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
جِن کنّءُ ستِگُرُ بھیٹِیا سے ہرِ کیِرتِ سدا کماہِ ॥
اچِنّتُ ہرِ نامُ تِن کےَ منِ ۄسِیا سچےَ سبدِ کماہِ ॥
کُلُ اُدھارہِ آپنھا موکھ پدۄیِ آپے پاہِ ॥
پارب٘رہمُ تِن کنّءُ سنّتُسٹُ بھئِیا جو گُر چرنیِ جن پاہِ ॥
جنُ نانک ہرِ کا داسُ ہےَ کرِ کِرپا ہرِ لاج رکھاہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
اچنت۔ بیفکر۔ ہرِ کیِرتِ ۔ الہٰی صفت صلاح۔ ادھاریہہ۔ کامیاب بناتا ہے ۔ سچے سبد سماہے ۔ سچے کلام مین محو ومجذوب ۔ سنسٹ۔ راضی ۔ خوشی ۔ لاج عزت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جن کا ملاپ مرش سچے سے ہوا ہمیشہ حمدوثناہ کرتے ہیں بیفکر بنانے والا نام خدا کا دل میں ان کے بستا ہے ۔ کلام سچے میںمحو ومجذوب وہ جاتے ہیں۔ خاندان کو کامیاب بناتے ہیں اور ذہنی آزادی پاتے ہیں پائے مرشد جو لگتے ہیں خدا ہوتا ہے خوش جن پر ۔ خادم نانک۔ خدمتگار ہے اس خدا کاجو اپنی کرم وعنایت سے عت آپ بچاتاہے ۔
مਃ੩॥
ہنّئُمےَ انّدرِ کھڑکُ ہےَ کھڑکے کھڑکِ ۄِہاءِ ॥
ہنّئُمےَ ۄڈا روگ ہےَ مرِ جنّمےَ آۄےَ جاءِ ॥
جِن کءُ پوُربِ لِکھِیا تِنا ستگُرُ مِلِیا پ٘ربھُ آءِ ॥
نانک گُر پرسادیِ اُبرے ہئُمےَ سبدِ جلاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کھرک ۔جہاد و جھگڑے ۔ روگ۔ بیماری ۔ پورب۔پہلے سے۔ ستگر۔ سچا مرشد۔ گرپرسادی۔ رحمت مرشد سے ۔ ابھرے ۔ بچے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
غرور اور تکبر سے انسان کو دلی تسکین حاصل نہیں ہوتی ہر وقت اندیشہ اور خوف بنا رہتا ہے اور غیر یقنی نا تسلی بلا تسکین والات میں زندگی گذر جاتی ہے ۔ تکبر ایک بھاری اخلاقی بیماری ہے ۔ اس سے انسان تناسخ میں پڑا رہتا ہے جن کی تقدیر یا مقدر میں پہلے سے تحریر ہوتا ہے انہیں سچا مرشد ملتا ہے اور خدا سے بھی ملاپ ہوتا ہے اے نانک وہ کلام مرشد کے ذریعے خودی مٹا کر رحمت مرشد سے بچ جاتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
ہرِ نامُ ہمارا پ٘ربھُ ابِگتُ اگوچرُ ابِناسیِ پُرکھُ بِدھاتا ॥
ہرِ نامُ ہم س٘ریۄہ ہرِ نامُ ہم پوُجہ ہرِ نامے ہیِ منُ راتا ॥
ہرِ نامےَ جیۄڈُ کوئیِ اۄرُ ن سوُجھےَ ہرِ نامو انّتِ چھڈاتا ॥
ہرِ نامُ دیِیا گُرِ پرئُپکاریِ دھنُ دھنّنُ گُروُ کا پِتا ماتا ॥
ہنّءُ ستِگُر اپُنھے کنّءُ سدا نمسکاریِ جِتُ مِلِئےَ ہرِ نامُ مےَ جاتا ॥੧੬॥
لفظی معنی:
ہرنام۔ الہٰی نام مراد خداسے ہے ۔ اگم اگوچر۔ جو انسانی وسائی سے بلند اور بیان سے باہر ۔ ابناسی ۔لافناہ ۔ سدیوی نہ مٹنے والا۔ بدھاتا۔ کارساز کرتا پرکھ سریوہو۔ پرستش کرؤ۔ سوجھے ۔ سمجھ نہیں آتا۔ پراپکاری ۔ دوسروں کی بھلائی کے کام کرنے والا۔ نمسکاری جھکتے ہیں ۔ جاتا ۔ جانا۔ سمجھا۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو خدا انسانی رسائی سے بعید لافناہ آنکھوں سے اوجھل کارساز اس کا نام ہم پرستش کرتے ہیں خدمت کرتے ہیں سفت سلاح سے اور نام میں ہی محو ومجذوب ہیں الہٰی نام کی عطمت والانہیں کوئی سوجھتا ووگر کوئی۔ اور بوقت اخرت نام ہی نجات ست دلاتا ہے شاباش ہے اس مرشد کو جو کام دوسروں کے آتا ہےکے ماں اور باپ کو جس مرشد نے نام الہٰی سچ وحقیقت عنایت فرمائیا ہے ۔ سچے مرشد کے ہمیشہ آگے جھکتا ہوں اور سجدہ کرتاہوں جس کے ملاپ سے نام کا مطلب سمجھا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
گُرمُکھِ سیۄ ن کیِنیِیا ہرِ نامِ ن لگو پِیارُ ॥
سبدےَ سادُ ن آئِئو مرِ جنمےَ ۄارو ۄار ॥
منمُکھِ انّدھُ ن چیتئیِ کِتُ آئِیا سیَسارِ ॥
نانک جِن کءُ ندرِ کرے سے گُرمُکھِ لنّگھے پارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ساد۔ لطف۔ مزہ ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ خود پسندی ۔ اندھ ۔ ذہنی نابینا۔ چیتی ۔ یاد ہیں کرتا۔ کت ۔ کس لئے ۔ کیوں۔ سیسار ۔ سنسار۔ علام ۔ جہاں۔ دنیا۔ ندر۔ نظر عنایت ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ لنگھے پار۔ کامیاب ہوگا مراد یہ زندگی ایک خوفناک سمندر یا گھنے جنگل کی مانند جس طرح سے گھنے جنگل کو پار کرنا یا سمندر عبور کرنا دشوار ہے راستے میں بے شمار مشکلات اور دشوار گذاریاں حائل ہیں یہی حال انسانی زندگی کا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
نہمرشد کے وسیلے سے خدمت کی نہ الہٰی نام سے پیار کیا نہ کلام کا لطف اٹھائیا اسی واسطے تناسخ مین پڑا رہتا ہے انسان اگر ذہنی نابینے انسان نے تو اس دنیا میں آکر کیا کمائیا۔
مਃ੩॥
اِکو ستِگُرُ جاگتا ہورُ جگُ سوُتا موہِ پِیاسِ ॥
ستِگُرُ سیۄنِ جاگنّنِ سے جو رتے سچِ نامِ گُنھتاسِ ॥
SGGS P-593
منمُکھِ انّدھ ن چیتنیِ جنمِ مرِ ہوہِ بِناسِ ॥
نانک گُرمُکھِ تِنیِ نامُ دھِیائِیا جِن کنّءُ دھُرِ پوُربِ لِکھِیاسِ ॥੨॥
لفظی معنی:
اکو۔ واحد۔ جاگتا ۔ بیدار۔ موہ پیاس۔ محبت کی تشنگی میں۔ ستِگُر سیون جاگن سے ۔ جو سچے مرشد کی خدمت کرتے ہیں۔ وہی بیدارہیں۔ جو رتے سچ نام گن تاس۔ جو سچے الہٰی نام سچ حقیقت جو اوصاف کا خزانہ ہے ۔خودی پسندجو ذہنی نابینا ہے ۔ نہچیتنی ۔ یادنہیں کرتا۔ وناس۔ مٹ جاتا ہے ۔ دھر پورب ۔لکھیاس۔ خدا کی طرف سے پہلے لکھا ہوا۔
ترجمہ معہ تشریح:
واحدسچا مرشد ہی بیدار ہے باقی تمام عالم محبت اور اس کی تشنگی میں غفلت کی نیند میں سورہا ہے وہی بیدار ہیں مرشد کی خدمت کرتے ہیں سچے نام جو اوصاف کا خزانہ ہے میں محو ومجذوب ہیں۔ مرید من خدا کو یاد نہیں کرتا تناسخ میں پڑا مٹ جاتا ہے اے نانک۔ مرشد کے وسیلے سے انہوں نے نے نام کی ریاض جن کے مقدرمیں پہلے تحریر کیا تھا خود خدا۔
پئُڑیِ ॥
ہرِ نامُ ہمارا بھوجنُ چھتیِہ پرکار جِتُ کھائِئےَ ہم کءُ ت٘رِپتِ بھئیِ ॥
ہرِ نامُ ہمارا پیَننھُ جِتُ پھِرِ ننّگے ن ہوۄہ ہور پیَننھ کیِ ہماریِ سردھ گئیِ ॥
ہرِ نامُ ہمارا ۄنھجُ ہرِ نامُ ۄاپارُ ہرِ نامےَ کیِ ہم کنّءُ ستِگُرِ کارکُنیِ دیِئیِ ॥
ہرِ نامےَ کا ہم لیکھا لِکھِیا سبھ جم کیِ اگلیِ کانھِ گئیِ ॥
ہرِ کا نامُ گُرمُکھِ کِنےَ ۄِرلےَ دھِیائِیا جِن کنّءُ دھُرِ کرمِ پراپتِ لِکھتُ پئیِ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
بھوجن۔ کھانا۔ جت ۔ جس سے ۔ ترپت۔ ۔سیر۔ صبر۔ پیتن ۔ پوشاک۔ سردھ ۔ خواہش۔ چاہت۔ کارکنی ۔کام کرنے کی ذمہ داری ۔ کان ۔ محتاجی۔ لکھت ۔ تحریر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت ہی ہمارے چھتیس قسم کے لذیذ پر لطف کھانوں کی مانندہے جس کو کھا کر ہماری کوئی خواہش باقتی نہیں رہی الہٰی نام ہ ہمارہ لئے پہننے کی پوشاک ہے جسے پہن کر کبھی بے پرو یا ننگا و ناموس نہیں رہتا اور پوشاکیں پہننے کی خواہش نہیں ہری ۔ الہٰینام ہی کی ہماری سودا گری ہے اور مرشد نے اس کی ذمہ داری سونپ رکھی ہے ۔ یا حوالے کی ہوئی ہے الہٰی نام کا حساب تحریر کر رکھا ہے ۔ اس لئے فرشتہ موت محتاجی بھی باقی نہیں رہی ۔ الہٰی نام میں دھیان کوئی شاذ و نادر لگاتا ہے ۔ صرف وہ لگاتے ہیں۔ جن کو خدا کی طرف سے اس کی تقدیر میںکرم و عنایت سے تحریر ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
جگتُ اگِیانیِ انّدھُ ہےَ دوُجےَ بھاءِ کرم کماءِ ॥
دوُجےَ بھاءِ جیتے کرم کرے دُکھُ لگےَ تنِ دھاءِ ॥
گُر پرسادیِ سُکھُ اُپجےَ جا گُر کا سبدُ کماءِ ॥
سچیِ بانھیِ کرم کرے اندِنُ نامُ دھِیاءِ ॥
نانک جِتُ آپے لاۓ تِتُ لگے کہنھا کِچھوُ ن جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
اگیانی ۔ بے علم ۔ اندھ ۔ اندھیرے میں۔ دوجے بھاے ۔ دوسروں سے محبت۔ کرم ۔ اعمال۔ دھائے ۔ تیزی سے ۔ گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ گر کا سبدکمائے ۔ کلام مرشد پر عمل کرنے سے ۔ سچی باقی ۔ سچے کلام ۔ سچے سبق وواعظ ۔ اندن ۔ ہر روز ۔ نام دھیائے ۔ سچ وحقیقت میں توجہ دے ۔ جت ۔ جس طرف۔ تیت لگے ۔ اس طرح۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ علام ذہنی طور پر نابینا اور ب علم ہے دوئی دوئش دنیاوی دولت کی محبت میں جتنے کام کرتا ہے اتنا ہی جسمانی عذاب پاتا ہے رحمت مرشد سے سکھ ملتا ے کلام مرشد پر عمل کرنے سےسچے کلام سے اور ہر روز نام میں توجہ لگانے سے خدا بخشش کرتا ہے ۔ اے نانک جس طرف خدا لگاتا ہے انسان لگتا ہے اس کی بابت کچھ کہہ نہیں سکتے ۔
مਃ੩॥
ہم گھرِ نامُ کھجانا سدا ہےَ بھگتِ بھرے بھنّڈارا ॥
ستگُرُ داتا جیِء کا سد جیِۄےَ دیۄنھہارا ॥
اندِنُ کیِرتنُ سدا کرہِ گُر کےَ سبدِ اپارا ॥
سبدُ گُروُ کا سد اُچرہِ جُگُ جُگُ ۄرتاۄنھہارا ॥
اِہُ منوُیا سدا سُکھِ ۄسےَ سہجے کرے ۄاپارا ॥
انّترِ گُر گِیانُ ہرِ رتنُ ہےَ مُکتِ کراۄنھہارا ॥
نانک جِس نو ندرِ کرے سو پاۓ سو ہوۄےَ درِ سچِیارا ॥੨॥
لفظی معنی:
کیرتن ۔ حمدوثناہ ۔ اچریہہ ۔ گائے ۔ جگ جگ ۔ ہر ایک زمانے میں۔ درتا ونہار۔ عمل اور زیر کار لانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ سہجے ۔ آسنای سے ۔ گر گیان ۔ علم مرشد۔ ہر رتن ۔ قیمتی ہیرا خدا۔ مکت۔ آزاد۔ ندر۔ نظر عنایت ۔ سچیار ۔ سچے اخلاق والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہمارے دل میں الہٰی نام سچ وحقیقت کا خزانہ ہمیشہ موجود رہتا ہے اور الہٰی عشق کے خزانے اوربھنڈارے بھرے ہوئے ہین روحانی زندگی عنایت کر نے والا سچا مرشد ہمہشہ زندہ ہے ۔ کلام مرشد کی برکت و توفیق سے ہر روز حمدوثناہ کرتے ہیں سچے مرشد کا کلام جو ہر زمانے میں چلت ا ہے ۔ ہمیشہ گاتے ہیں۔ ہمارا یہ من ہمیشہ سکھی رہتا ہے اور آسانی سے اس کی سوداگری کرتا ہے اور دل میں سچے مرشد کا عنایت و بخشش کیا ہوا علم اور زہنی آزادی بخشنے والا نام سچ وحقیقت قیمتی ہیرا موجود ہے ۔ اے نانک جس پر الہٰی کرم و عنیات وہتی ہے اسے یہ تحفہ ملت ا ہے جس سے وہ الہٰی دربار میں سرخروہجاتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
دھنّنُ دھنّنُ سو گُرسِکھُ کہیِئےَ جو ستِگُر چرنھیِ جاءِ پئِیا ॥
دھنّنُ دھنّنُ سو گُرسِکھُ کہیِئےَ جِنِ ہرِ ناما مُکھِ رامُ کہِیا ॥
دھنّنُ دھنّنُ سو گُرسِکھُ کہیِئےَ جِسُ ہرِ نامِ سُنھِئےَ منِ اندُ بھئِیا ॥
دھنّنُ دھنّنُ سو گُرسِکھُ کہیِئےَ جِنِ ستِگُر سیۄا کرِ ہرِ نامُ لئِیا ॥
تِسُ گُرسِکھ کنّءُ ہنّءُ سدا نمسکاریِ جو گُر کےَ بھانھےَ گُرسِکھُ چلِیا ॥੧੮॥
لفظی معنی:
مکھ ۔ مونہو۔ زبان سے ۔ ہر نام سنیئے من انندبھیا ۔ الہٰی نام سن کر دل سکون پاتا ہے ۔ بھانے ۔ زیر رضائے الہٰی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس مید مرشد کو شاباش کہنا چاہیے جو پائے مرشد پڑتا ہے ۔ اس مرید مرشد کو شاباش کہنا چاہیے زبان سے خدا خدا پکارتا ہے اور خوش ہوتا ہے اس مرید مرشد کو شاباش ہے ۔ اس مرید مرشد کو سدا سجدہ کرتاہوں سرجھکاتا ہوں جو مرشد کی رضا میں رہتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
منہٹھِ کِنےَ ن پائِئو سبھ تھکے کرم کماءِ ॥
منہٹھِ بھیکھ کرِ بھرمدے دُکھُ پائِیا دوُجےَ بھاءِ ॥
رِدھِ سِدھِ سبھُ موہُ ہےَ نامُ ن ۄسےَ منِ آءِ ॥
گُر سیۄا تے منُ نِرملُ ہوۄےَ اگِیانُ انّدھیرا جاءِ ॥
نامُ رتنُ گھرِ پرگٹُ ہویا نانک سہجِ سماءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
من ہٹھ ۔ دلی ضد۔ کرم ۔ اعمال۔ بھیکھ ۔ دھارمک یا مذہبی بھیس بنانا۔ بھرمدے ۔ بھٹکتے ۔ رودھ سدھ ۔ کر اماتیں۔ نرمل۔ پاک۔ اگیان اندھیرا ۔ لا لعمی کی جہالت ۔ گنوارپن۔ گھر دل ۔ سہج ۔ روحانی سکون ۔ ذہنی راحت۔
ترجمہ معہ تشریح:
کسی کو دلی ضد سے الہٰی ملاپ حاصل نہیں ہوا۔ تمام ایسے اعمال کرکے ماند ہوئے ۔ دلی ضد سے بھیس بنا کر بھٹکتے ہے ۔ ہین اور دنیاوی دولت کی محبت میں عذاب اٹھائیا ہے کہ اماتیں بھی صارف محبت ہے اس کی موجودگی میں سچ اور حقیت دل میں نہیں بسی ۔ خدمت مرشد سے دل میں پاکیزگی پیدا ہوتی ہے لا علمی اور جہالت و گنوارپن کا غبار ختم ہوجاتا ہے اور الہٰی نام سچ حقیقت دل میں ظاہر ہوجاتیہے اور انسان روحانی و ذہنی سکو ن میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔
مਃ੩॥
SGGSP-594
سبدےَ سادُ ن آئِئو نامِ ن لگو پِیارُ ॥
رسنا پھِکا بولنھا نِت نِت ہوءِ کھُیارُ ॥
نانک کِرتِ پئِئےَ کماۄنھا کوءِ ن میٹنھہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
سبدے ساد نہ آئیو۔ کلام کی لطف محسو نہ ہوا۔ نام نہ لگو ۔ پیار ۔ نام سے الفت نہیں۔ رسنا پھکا بولنا۔ زبان سے بد مزہ الفاط کہنے ۔ کرت پیئے ۔ یعنی ہوئی عادات۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسے سچے مرشد کے کلام سے لطف محسوس ہوتا ار نہ الہٰی نام سچ و حقیقت سے محبت پیار ہے زبان سے بدتمیزی الفاط لکالتا ہے اس لئے ہر روز ذلیل و خوار ہوتا ہے اےنانک بنا ہوا سبھاؤ یا عادات مٹائی نہیں جا سکتی ۔
پئُڑیِ ॥
دھنُ دھنُ ست پُرکھُ ستِگُروُ ہمارا جِتُ مِلِئےَ ہم کءُ ساںتِ آئیِ ॥
دھنُ دھنُ ست پُرکھُ ستِگُروُ ہمارا جِتُ مِلِئےَ ہم ہرِ بھگتِ پائیِ ॥
دھنُ دھنُ ہرِ بھگتُ ستِگُروُ ہمارا جِس کیِ سیۄا تے ہم ہرِ نامِ لِۄ لائیِ ॥
دھنُ دھنُ ہرِ گِیانیِ ستِگُروُ ہمارا جِنِ ۄیَریِ مِت٘رُ ہم کءُ سبھ سم د٘رِسٹِ دِکھائیِ ॥
دھنُ دھنُ ستِگُروُ مِت٘رُ ہمارا جِنِ ہرِ نام سِءُ ہماریِ پ٘ریِتِ بنھائیِ ॥੧੯॥
لفظی معنی:
ست پرکھ ۔ سچا انسان۔ جت ملیئے ۔ جس کے ملاپ سے ۔ سانت ۔ سکون محسوس ہوا۔ ہر بھگت۔ الہٰی عشق و محبت ۔ ہر نام لو۔ الہٰی نام سچ وحقیقت سے پیار میں محوئیت ۔ ہر گیانی ۔ الہٰی علم کو سمجھنے والا۔ وہری ۔ ممر۔ دوست دشمن۔ سم درسٹ۔ ایک نگاہ۔ پریت۔ پیار۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچا انسان سچا مرشد قابل ستائش ہے جس کے ملنے سے دل کو سکون ملتا ہے ۔ سچا انسان سچا مرشد تعریف کرنے کے لئاق جس کے ملاپ سے الہٰی عشق ملا۔ الہٰی سمجھ والا ہمارا مرشد دھن ہے جس دوست دشمن غرض یہ کہ سب کو ایک نظر دیکھنا سمجھائیا۔ ہمارا دوست سچا مرشد قابل تعریف ہے جس نے الہٰی نام سے ہمارا محبت پیدا کر دی ۔
سلوکُ مਃ੧॥
گھر ہیِ مُنّدھِ ۄِدیسِ پِرُ نِت جھوُرے سنّم٘ہالے ॥
مِلدِیا ڈھِل ن ہوۄئیِ جے نیِئتِ راسِ کرے ॥੧॥
لفظی معنی:
مندھ ۔ عورت ۔ بدیش۔ دوسرے ملک۔ پر خاوند۔ جھورے ۔ فکر مند۔ نیت۔ ارادہ یا دل ۔ راس ۔ ٹھیک۔ درست۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا دل میں بستا ہے مگر انسان اسے کہیں دور سمجھتا ہے ۔ ہر روز فکر مند ہے اور پچھتاتا ہے مگر اگر دل اور قلب صاب ہوجائے تو ملنے میںد یر نہیں لگیت ۔ حضور نے خدا کو خاوند سے ذہنیا روح کو عورت سے تشبیح دیکر سمجھائایا ہے ۔
مਃ੧॥
نانک گالیِ کوُڑیِیا باجھُ پریِتِ کرےءِ ॥
تِچرُ جانھےَ بھلا کرِ جِچرُ لیۄےَ دےءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کوڑیا۔ جھوٹھیاں۔ باجھ ۔ بغیر ۔ پریت۔ پیار۔ تر۔ اسوقت تک ۔ جچر۔ جبتک ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک محبت پیار کے بغیر تمام باتیں جھوٹی ہیں ۔ انسان تب تک خدا کو اچھا سمجھتا ہے جبتک لیتا ہے اور دیتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
جِنِ اُپاۓ جیِء تِنِ ہرِ راکھِیا ॥
انّم٘رِتُ سچا ناءُ بھوجنُ چاکھِیا ॥
تِپتِ رہے آگھاءِ مِٹیِ بھبھاکھِیا ॥
سبھ انّدرِ اِکُ ۄرتےَ کِنےَ ۄِرلےَ لاکھِیا ॥
جن نانک بھۓ نِہالُ پ٘ربھ کیِ پاکھِیا ॥੨੦॥
لفظی معنی:
اپائے ۔ پیدا کئے ۔ جیئہ ۔ جاندار ۔ تن ۔ اس نے ۔ رکاھیا۔ حفاظت کی ۔ انمرت۔ آبیات۔ روحانی زندگی عنایت کرنے والا پانی ۔ سچا ناون۔ خدا کا سچا نام۔ سچ ۔ بھوجن چھاکھیا۔ اسے کھانا بنائیا اور اس کا لطف لیا ۔ تپت رہے ۔ تسلی ہوئی ۔ اگھائے ۔ سری ہوگئے ۔ مٹی بھھا کھیا۔ بھوک مٹ گئی ۔ درتے ۔ بستا ہے ۔ لاکھیا۔ سمجھیا ۔نہال۔ خوش۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس خدا نے مخلوق پیدا کئے وہی حفاظت کرتا ہے ان کی جواس آب ھیات نام کو سچا کھانا سمجھ کر کھاتے ہیں اور اس کا لطف اٹھاتے ہیں وہ سیر ہوجاتے ہیں اور اپنی بھوک مٹاتے ہیں آئندہ بھوک نہیں رہتی ۔ سب کے اندر بستا ہے خدا مگر خبر کسی کو ہے ۔ خادم نانک ہوئے خوشباش الہٰی امداد سے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ستِگُر نو سبھُ کو ۄیکھدا جیتا جگتُ سنّسارُ ॥
ڈِٹھےَ مُکتِ ن ہوۄئیِ جِچرُ سبدِ ن کرے ۄیِچارُ ॥
ہئُمےَ میَلُ ن چُکئیِ نامِ ن لگےَ پِیارُ ॥
اِکِ آپے بکھسِ مِلائِئنُ دُبِدھا تجِ ۄِکار ॥
نانک اِکِ درسنُ دیکھِ مرِ مِلے ستِگُر ہیتِ پِیارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جیتا۔ جتنا ۔ جگت سنسار۔ سارا عالم ۔ سارا جہان ۔ مکت ۔ آزادی ۔نجات۔ چھٹکارہ ۔ جچر۔ جب تک ۔ سبد۔ کلام۔ وچار ۔سمجھے ۔ ہو نمے میل ۔ خود کی ناپاکیزگی ۔ چکی ۔ دور نہیں ہوتی ۔ نام نہ لگے پیار۔ نام یعنی سچ و حقیقت سے محبت نہ ہو ۔ دبدھا۔ وچتی ۔ تج وکار ۔برائیاں۔ چھور کر ۔ ستِگُر ہیت پیارے سچے مرشد سے محبت۔
ترجمہ معہ تشریح:
جتنا عالم یا دنیا ہے سارے دیدار مرشد کرتے ہیں۔ مگر صرف دیدار سے نہیں نجات جب تک کلامکی سمجھ نہیں۔ خودی سے اخلاقی ناپاکیزگی دور نہیں ہوتی جب تک الہٰی نام سچ و حقیقت سے پیار نہیں۔ ایک کو خدا از خود اپنی کرم وعنایت سے ملا لیاتا ہے دوچتی اور برائیاں نہوں نے چھوڑ دی ۔ بہت سے دیدار سے متاثر ہوکر خودی ختم کرکے خدا میں محو ومجذوب ہوگئے ۔
مਃ੩॥
ستِگُروُ ن سیۄِئو موُرکھ انّدھ گۄارِ ॥
دوُجےَ بھاءِ بہُتُ دُکھُ لاگا جلتا کرے پُکار ॥
جِن کارنھ گُروُ ۄِسارِیا سے ن اُپکرے انّتیِ ۄار ॥
نانک گُرمتیِ سُکھُ پائِیا بکھسے بکھسنھہار ॥੨॥
لفظی معنی:
اندھ ۔ اندھا ۔ نابینا ۔ کو تاہ اندیش۔ گوار۔ جاہل۔ دوجے بھائے ۔ غیروں سے محبت۔ پکار۔ آہ وزاری ۔ جن کارن ۔ جس وجہس ے ۔ دساریا۔ بھلائیا۔ اپکرے ۔ امداد ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد۔ بخشنہار۔ بخشنے والے نے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ذہنی اندھے نابینے بیوقوف جاہل نے اپنے سچے مرشد کی خدمت ہیں کی گیروں مراد دنیاویوی دولت کی محبت کی وجہ سے بھاری عذاب پائیا اور عذاب کی آگ میں آہ وزاری کرتا ہے جن کی وجہ سے بھلائیامرشد بوقت آخرت نہیں پہنچتے ۔ اے نانک ۔سبق مرشد سے ہی آرام ملتا اور بخشنے والا بخشتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
توُ آپے آپِ آپِ سبھُ کرتا کوئیِ دوُجا ہوءِ سُ اۄرو کہیِئےَ ॥
ہرِ آپے بولےَ آپِ بُلاۄےَ ہرِ آپے جلِ تھلِ رۄِ رہیِئےَ ॥
ہرِ آپے مارے ہرِ آپے چھوڈےَ من ہرِ سرنھیِ پڑِ رہیِئےَ ॥
ہرِ بِنُ کوئیِ مارِ جیِۄالِ ن سکےَ من ہوءِ نِچِنّد نِسلُ ہوءِ رہیِئےَ ॥
اُٹھدِیا بہدِیا سُتِیا سدا سدا ہرِ نامُ دھِیائیِئےَ جن نانک گُرمُکھِ ہرِ لہیِئےَ ॥੨੧॥੧॥ سُدھُ
لفظی معنی:
ادرد۔ دیگر ۔ دوسرا۔ آپے جل تھل رورہئے ۔ خو دہی زمین اور سمند رمیں ہے سمائیا ہوا۔ ہر سرنی پڑ رہے ۔ الہٰی پناہ میں پڑ رہیے ۔ چیوال ۔ زندہ ۔ نچند۔ بے فکر۔ نسل ۔ فکروں سے آزاد۔ گورمکھ ہر لہئے ۔ مرشد کے وسیلے سے ملتاہے ۔خدا۔
اے خدا ۔ تو ہی کار ساز کرتار ساری مخلوقات و قائنات کو پیدا کرنے وال اہے اگر تیرے علاوہ کوئی دوسرا ہو تب ہیاسے کہیں سب میں تیری آواز ہے اور سب کو تو بلاتا ہے اور زمین ارو سمندر میںہرجاہے توہی سمائیا ہوا ۔ تو خود ہی بخشنے خوا ہی مارے اے دل اس کے زیر سایہ رہیئے ۔ بگیر خدا کوئی مارنہین سکتا زندہ بھی کوئی کرسکتانہیں۔ اس لئے اے دل بیفکر ہوکر بٖغیر رکھے امید کسی کی بیفکر ہو رہے ۔ اے خادم نانک ۔ اگر اٹھتے بیٹھتے سوتے نام الہٰی سچ و حقیقت یاد رکھیں مرید مرشد کے ذریعے ملاپ الہٰی ہوجاتا ہے ۔
نوٹ۔ ایہہ وار گرو رامداس کی بیان کرد ہ ہے اس مین 21 پوڑیاں ہیں پہلی پوری کے ساتھ تین سلوک ہیں ماتی پر ایک پوڑی کے ساتھ دو سلوک ہیں کل 43 سلوک ہیں محلہ 3 کے 40 سلوک محلہ 1 کے 3 سلوک کا
گرو رامداس جن کی یہ وار کوئی سلوک نہیں صر ف پوڑیا ہیں۔
SGGS P-595
ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
سورٹھِ مہلا ੧ گھرُ ੧ چئُپدے ॥
سبھنا مرنھا آئِیا ۄیچھوڑا سبھناہ ॥
پُچھہُ جاءِ سِیانھِیا آگےَ مِلنھُ کِناہ ॥
جِن میرا ساہِبُ ۄیِسرےَ ۄڈڑیِ ۄیدن تِناہ ॥੧॥
بھیِ سالاہِہُ ساچا سوءِ ॥
جا کیِ ندرِ سدا سُکھُ ہوءِ ॥ رہاءُ ॥
ۄڈا کرِ سالاہنھا ہےَ بھیِ ہوسیِ سوءِ ॥
سبھنا داتا ایکُ توُ مانھس داتِ ن ہوءِ ॥
جو تِسُ بھاۄےَ سو تھیِئےَ رنّن کِ رُنّنےَ ہوءِ ॥੨॥
دھرتیِ اُپرِ کوٹ گڑ کیتیِ گئیِ ۄجاءِ ॥
جو اسمانِ ن ماۄنیِ تِن نکِ نتھا پاءِ ॥
جے من جانھہِ سوُلیِیا کاہے مِٹھا کھاہِ ॥੩॥
نانک ائُگُنھ جیتڑے تیتے گلیِ جنّجیِر ॥
جے گُنھ ہونِ ت کٹیِئنِ سے بھائیِ سے ۄیِر ॥
اگےَ گۓ ن منّنیِئنِ مارِ کڈھہُ ۄیپیِر ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
مرنا آئیا ۔سب کے لئے موت لازمی ہے۔ وچھوڑا۔ جدائی ۔ وسرے ۔ بھولے ۔ ملن کناہ۔ آگے ۔ عاقبت میں۔ الہٰی بارگاہ یں۔ وڈڑی ویدن ۔ بھاری محبت (1) ندر ۔ نظر عنایت ۔ رہاو۔ وڈاکر ۔ عطمت سمجھ کر ۔ عظیمجان ۔ ہے بھی ہوسی سوئے ۔ جو آج ہے اور آئندہ ہوگا۔ مانسا۔ انسان۔ تس بھاوے ۔جوچاہتا ہے ۔ سوتھیئے ۔ وہی ہوتا ہے ۔ رن کے رنے ہوئے عورتوں کی مانند رونا بیکار ہے (2) کوت گڑھ ۔ کروڑوں قلعے ۔ کسی ۔ کتنے ہی ۔ جو اسمان نہ مادنی ۔ جو آسمان میںپھولے نہیں سماتے تھے ۔ تن نک نتھاپائے ۔ ان کے نام میں رسی یانتھ ڈالی ۔ سولیا۔ عذاب ۔ کاہے ۔ کیون مٹھا کھا ہے ۔ عیاشی کرتا (3) اوگن ۔ بد اوصاف ۔ برائیاں ۔ جیتڑے ۔ جتنے ۔ تیتے ۔ ان کے گلی زنجیر ۔ گلے میں طوق۔ گٹیئن۔ کٹ جاتے ہیں۔ منئین ۔ مانے جاتے ہیں۔ بے پیر ۔ بے مرشد لے (4
ترجمہ معہ تشریح:
اس سچے صدیوی کدا کی صفت صلاح کرتے رہو ۔ جس کی نظر عنایت و شفقت سے ہمیشہ صدیوی آرام و آسائش ملتی ہے ۔ رہاؤ۔ موت سب کےلئے لازمی ہے اور خدا سے جدائی بھی ۔ دانشمندوں سے جاکر پوچھو کہ الہٰی ملاپ کن کو نصیب ہوتا ہے ۔ جو خدا کو بھلا دیتے ہیں اہیں بھاری مصائب اور عذاب کا سامان کرنا پڑتا ہے (1) خدا آج بھی ہے اور آئندہ بھی ہوگا اس کی صفت صلاھ اسے عطیم اور با عظمت سمجھ کر کیجائے ۔ اے داتا تو واحد سی ہے سب کو توہی دینے وال اہے انسان کیا دے سکتا ہے ۔ جو تو اے خدا چاہتا ہے وہی ہوتا ہے عورتوں کی مانند رونے سے کیا بنتا ہے (2) اس زمین پر گروڑوں قلعے ہیں اور کتنے ہی نوبت بجا کر چلے گئے ۔ جو آسمان تک پھودے ہیں سماتے بھے مغرور اور تکبر سے بھرے ہوئے تھے ۔ آخر خدا نے ان کے نام میں رسی ڈالی مراد غرور ار گھمنڈ مٹائیا ۔ اگر اے من تو یہ سمجھ لے کہ عیاشی میں عذاب مجمر اورپوشیدہ ہے ت وتو عیاسی نہ کر (3) اے نانک ۔ جتنی برائیاں بد اوصاف اور گناہگاریاں زیادہ ہونگی ان کے گلے طوق پڑیگا ۔ یہ طوق گلے سے اتارا یا کاٹا تبھی جا سکتا ہے اگر دامن میں اوساف ہوں حقیقتاً اوصاف ہی ہمارے بھائی اور دوست ہیں بارگاہ الہٰی میں برائیاں اور بدیوں جو اسنان کے ساتھ جاتی ہے ۔ شرف و عزت حاصل نہیں ہوتی ۔ لہذا ان کو ختم کرؤ۔
سورٹھِ مہلا ੧ گھرُ ੧॥॥
منُ ہالیِ کِرسانھیِ کرنھیِ سرمُ پانھیِ تنُ کھیتُ ॥
نامُ بیِجُ سنّتوکھُ سُہاگا رکھُ گریِبیِ ۄیسُ ॥
بھاءُ کرم کرِ جنّمسیِ سے گھر بھاگٹھ دیکھُ ॥੧॥
بابا مائِیا ساتھِ ن ہوءِ ॥
اِنِ مائِیا جگُ موہِیا ۄِرلا بوُجھےَ کوءِ ॥ رہاءُ ॥
ہانھُ ہٹُ کرِ آرجا سچُ نامُ کرِ ۄتھُ ॥
سُرتِ سوچ کرِ بھاںڈسال تِسُ ۄِچِ تِس نو رکھُ ॥
ۄنھجارِیا سِءُ ۄنھجُ کرِ لےَ لاہا من ہسُ ॥੨॥
سُنھِ ساست سئُداگریِ ستُ گھوڑے لےَ چلُ ॥
کھرچُ بنّنُ چنّگِیائیِیا متُ من جانھہِ کلُ ॥
نِرنّکار کےَ دیسِ جاہِ تا سُکھِ لہہِ مہلُ ॥੩॥
لاءِ چِتُ کرِ چاکریِ منّنِ نامُ کرِ کنّمُ ॥
SGGSP-596
بنّنُ بدیِیا کرِ دھاۄنھیِ تا کو آکھےَ دھنّنُ ॥
نانک ۄیکھےَ ندرِ کرِ چڑےَ چۄگنھ ۄنّنُ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
من ہالی ۔ دل کو ہل جوتنے والا۔ کرنی ۔ اعملا۔ کر سانی ۔ کاشتکاری ۔ سرم۔ جہدو ترود۔ تن ۔ جسم۔ بدن ۔ نام۔ سچ وحقیقت ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ غریبی ویس ۔ عاجزی و انکساری۔ پہراوا۔ بھاؤ کرم۔ پیارے اعمال۔ سے گھر بھاگٹھ دیکھ ۔ وہ گھر خوش قسمت ہوجاتے ہیں (1) ساتھ نہ ہوئے ۔ دولت ساتھ نہیںجاتی ۔ بوجھے ۔ سمجھتا ہے ۔ ہان ۔ نقسان۔ آرجا ۔ عمر۔ ہٹ۔ دکان۔ سچ نام۔ خدا کا سچا نام۔ سچ و حقیقت ۔ وتھ ۔ سودا۔ اشیا۔ سرت ۔ سوچ ہوش و خیال ۔ مراد ذہن ۔ بھانڈ سال۔ سودا سلف رکھنے کے لئے جگرہ مراد ذہن ۔ تس وچ تس تو رکھ ۔ اسمین سچ وحقیقت الہٰی نام کو بسا۔ ونجاریا ۔ جو اس الہٰی نام کے سوداگر ہیں۔ ونجن کر ۔ واسطہ رکھ سوداگری کر ۔ کلے لاہا من ہس۔ ایسا منافع کما کر خوش ہو (2) سن ساست۔ مذہبی کتابیں سن ۔ سوداگری ۔ یہ سوداگری کر ۔ ست گھوڑے لے چل ۔ سچ ۔ گھوڑے بنا اور سوداگری کے لئے سچ کا بیو پار کر۔ خرچ بن چنگیائیاں ۔ اور سوداگری کے خرچ کے لئے نیکیاں اپنے دامن میں اکھٹیاں کر ۔ ست من جانیہہ کل۔ اے انسان اس کام کو کل پر نہ چھورڑ آج ہی اور اب ہیکر ۔ نرنکار ۔ اسیا خدا جسکا کوئی آکار پھیلاؤ حجم یا وجود نہیں۔ محل ۔ ٹھکانہ (3) لائے چت۔ دل لگا کر ۔ چاکری ۔ نوکری ۔ من نام کر کم ۔ سچ حقیقت الہٰی نام میں دل لگانا چا کری کے لئے کام ہے ۔ بن بدیاں ۔ برائیوں کو باندھ ۔ برائیوں کو ضبط مین رکھ ۔ رکو ۔ دھاونی ۔دوڑ دہوپ ۔ جہدو ترود ۔ تا کو آکھے دھن ۔ تاکہ لوگ تیری ستائش کریں ۔ صلاحیں۔ چوگن۔ چارگنا۔ ون ۔ رنگت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسا ن یہ سرمایہ یہ دوت انسان کے ساتھ نہیں جاتی ب وقت موت ۔ مگر اس دنیا وی دولت نے سارے عالم اور ساری دنیا کو اپنی جکر اور گرفت میں لے رکھا ہے ۔
دولت کمانے کے لئے عام طور پر چا ر ذریعہ معاش و سرمایہ ہیں کاشتکاری دکانداری بیوپار یا سوداگری اور نوکری ۔ مگر یہ کمائی ہوئی دوست ت وبوقت موت نہیں رہ جاتی ہے ۔ بلکہ دوسرا کوئی اسکامالک ہوجاتا ہے اسے اکھٹا کرنا فضول ہے صرف الہٰی نام سچ وحقیقت ہی انسان کے لئے حقیقی سرمایہ اور ساتھ دینے والی دولت ہے ۔
اے انسان ہمیشہ ساتھ دینے والے امدادی سرمایہ کمانے کے لئے اپنے دل ذہن کو ہل جو تنے والا ہقان یا کاشتکار بنا ۔ نیک بلند اخلاق کو کاشتکاری جہدو ترود محنت و مشقت اور دوڑ دہوپ کو اس کھیتی کے لئے پانی دینا اور اس جسم کو کھیت سمجھ اسمیں الہٰی نام سچ وحقیقت سچ بوؤ صبر کسا سہاگا پھیر تاکہ اونچا نیچا نہ رہے کھیت برابر رہے اور اپنے عادات کو غیر بیانہ عاجزی وانکساری کو پوشاک یا پہراوا بنا۔ یعنی طرز زندگی سادہ ہو ۔ یہ کھیتی پریم پیار بھرے اعمال سے پیدا ہوگی ان دلوں کو خوش قسمت دیکھگا اور نظر آئیں گے (1)
نقصان دیہہ یا ختم ہوجانے والی عمر کو دکان بنا اور اس میں سچے الہٰی نام سچ و حقیقت کو سودا سمجھ ہوش و ہواس اور عقل سلیم کو سودا ٹکانےکے لئے برتن بنا اور اس میںالہٰی نام سچ و حقیقت کو اس میں ڈال ۔ لہذا اس الہٰی نام سچ و حقیقت کے سودا گروں سے مل کر تو بھی الہٰی نام کی سداگری کہ اس سے منافع حاصل ہوگا اور دل کھلے گا (2) مذہبی کتابیں سننا ہی سوداگر ی ہے بلند روحانی اخلاقی کو گھوڑا خیال کر اسے زندگی کے سفر اور سودا گری کے لئے ساتھ لے اور نیکیوں کو جمع کر زندگی کے سفر خرچ کے لئے اور اسے کل پر نہ چھوڑ اس سے پاک خدا ے دربار میں آرام و آسائش تھکانہ حاصل ہوگا ۔ (3) مکمل دھیان اور دل لگا کر خدمت اور نوکری کر اور الہٰی نام سچ و حقیقت کو دل میں پختی کرکے بسا یہی اس کی خدمت ہے برائیوں و گنگاہگاریوں کو قابو کر پرہیز گار بن اور اس کے لئے جہدو ترود کرتا کہ تجھے خوشوندی حاصل ہو عوام کی ۔ اے نانک۔ اس خدمت سے خدا تجھ پر اپنی نظر عنایت و شفقت سے تجھے دیکھے گا جس سے تجھ پر چار گناہ زیادہ روحانی سرخروئی حاصل ہوگی ۔
سورٹھِ مਃ੧ چئُتُکے ॥
ماءِ باپ کو بیٹا نیِکا سسُرےَ چتُرُ جۄائیِ ॥
بال کنّنِیا کوَ باپُ پِیارا بھائیِ کوَ اتِ بھائیِ ॥
ہُکمُ بھئِیا باہرُ گھرُ چھوڈِیا کھِن مہِ بھئیِ پرائیِ ॥
نامُ دانُ اِسنانُ ن منمُکھِ تِتُ تنِ دھوُڑِ دھُمائیِ ॥੧॥
منُ مانِیا نامُ سکھائیِ ॥
پاءِ پرءُ گُر کےَ بلِہارےَ جِنِ ساچیِ بوُجھ بُجھائیِ ॥ رہاءُ ॥
جگ سِءُ جھوُٹھ پ٘ریِتِ منُ بیدھِیا جن سِءُ ۄادُ رچائیِ ॥
مائِیا مگنُ اہِنِسِ مگُ جوہےَ نامُ ن لیۄےَ مرےَ بِکھُ کھائیِ ॥
گنّدھنھ ۄیَنھِ رتا ہِتکاریِ سبدےَ سُرتِ ن آئیِ ॥
رنّگِ ن راتا رسِ نہیِ بیدھِیا منمُکھِ پتِ گۄائیِ ॥੨॥
سادھ سبھا مہِ سہجُ ن چاکھِیا جِہبا رسُ نہیِ رائیِ ॥
منُ تنُ دھنُ اپُنا کرِ جانِیا در کیِ کھبرِ ن پائیِ ॥
اکھیِ میِٹِ چلِیا انّدھِیارا گھرُ درُ دِسےَ ن بھائیِ ॥
جم درِ بادھا ٹھئُر ن پاۄےَ اپُنا کیِیا کمائیِ ॥੩॥
ندرِ کرے تا اکھیِ ۄیکھا کہنھا کتھنُ ن جائیِ ॥
کنّنیِ سُنھِ سُنھِ سبدِ سلاہیِ انّم٘رِتُ رِدےَ ۄسائیِ ॥
نِربھءُ نِرنّکارُ نِرۄیَرُ پوُرن جوتِ سمائیِ ॥
نانک گُر ۄِنھُ بھرمُ ن بھاگےَ سچِ نامِ ۄڈِیائیِ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
نیکا ۔ پیارا۔ سسرے ۔ سہورے ۔ چتر۔ دانشمند ۔ بال کنیا۔ لڑکے لڑکی ۔حکم بھیا۔ فرمان ہوا۔ نامدنا اسنان ۔ نہ الہٰی عبادت کی نہ کسی کو خیرات نہ خود کوپاکیزہ بنائیا ۔ تت تن دہوڑ۔ دھمائی ۔ اس خودی پسند کے تن بدن پر خاک اڑ اڑ پرتی ہے مراد ذلیل وخوار ہوتا ہے (1) من مانی ۔ جب دل نے تسلیم کیا ۔ نام سکھائی ۔ کہ سچ و حقیقت الہٰی نام مددگار ہے ۔ ساچی بوجھ بجھائی ۔ سچی سمجھ دی سمجھائیا۔ رہاؤ۔ جگ ۔ دنیا۔ من بیدھیا۔ دل لگائیا۔ جن۔ خادم کدا۔ داد۔ جھگرا۔ مائیا مگن ۔ دولت کی مستی ۔ مگ جوہے ۔ دولت حاصل کرنے کا طریقہ نہیں سوچتا ہے ۔ نام نہ لیوے ۔ حقیقت اور سچ کی طرف دھیان نہیں ۔ وکھ کھائی ۔ بدیوں ، برائیوں اور گناہگاریوں میں مصروف ۔ گندھن وین رتا ہتکاری ۔ گندی باتوں میں محو اسکا پریمی ہوگیا ۔ کلا م مرشد سبق و واعظ مرشد کی ہوش نہیں۔ رنگ نہ راتا ۔ نہ الہٰی پیار میں محو ہوا۔ رس نہیں بیدھیا۔ نہ اسکا لطف اتھائیا۔ پت گوائی ۔ عزت گوائی (2) سادھ سبھا ۔نیک پاکدامنوں کی صحبت و قربت۔ سہج نہ چاکھیا۔ روحانی سکون کا لطف و مزہ نہ لیا۔ جہیا ۔ زبان۔ رس۔ لطف ۔ رائی ۔ ذرہ بھر۔ در کی خبر۔ خدائی دربار۔ اکھی مٹ ۔ آنکھیں بند کرکے ۔ لا پرواہی اور غفلت میں ۔ چلیا اندھیارا ۔ غاٖل ہوش و حواس سے بے بہرہ ۔ عقل و ہوش سے نابینا (انجام ) جم دربادھا ۔ موت کے فرشتے کی جب گرفت میں آئیا۔ ٹھور ۔ ٹھکانہ (3) کہنا کتھن نہ جائی۔ بیان نہیں ہو کستا۔ انمرت۔ آب حیات ۔ روحانی یا اخلاقی زندگی عنیات کرنے والا پانی ۔ روھے وسائی ۔ دل میں بسانا ۔ نربھو۔ بیخوف۔ نرنکار ۔ بلا آکار۔ بلا حجم ۔ و وجود جسم ۔ نرویر ۔ بلا دشمنی ۔ پورن جوت ۔ مکمل نور ۔ نورانی ۔ گربن ۔ بگیر مرشد۔ بھرم نہ بھاگے ۔ وہم و گمان نہیں مٹتا ۔ سچ نام وڈیائی ۔ سچے سچ الہٰی نام سچ و حقیقت سے عطمت و شہرت حاصل ہوتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس انسان نے الہٰی نام سچ وحقیقت کو دل سے تسلیم کر لیا دل میں بسالیا تو یہ نام اسکا ساتھی اور مددگار بن جاتاہے میں اس مرشد کے پاوں پڑتا ہوں جس نے یہ سچ سمجھائیا ہے قربانہوں اس پر رہاو۔
ماں باپ کے لئے بیٹا پیار ا ہے سسرے کو اپنا لڑکی کا خاوند اگر دانشمند ہو۔ بچے بچی کو باپ پیار ا بھائی کو بھائی نہایت پیارا ۔ جب فرامن و پیغام خدا آئیا تو تمام گھر بار چھوٹ گیا اور آنکھ جھپکنے کی دیر میں سب کچھ دوسروں کا ہوگیا۔ نہ الہٰی نام سچ و ھقیقت دل میں بسائیا نہ کچھ خیرات میں دیا نہ اخلاق پاک بنائیا خود پسندی نے اس تن بند کے ذریعے برائیاں بدیاں اور گناہگاریاں کیں (1) خودی پسند جھوٹے پریمپیار میں گرفتار رہا اور خادماں خدا سے جھگرا کرتا رہا روز و شب دولت کے حصول کے لئے طریقے ڈہونڈ تا رہا ۔ خدا کو کبھی یاد نہیں کرتا اور براہوں اور گناہون سے روحانی موت مرتا ہے ۔ خودی پسند گندے گانوں میں محو اور پریمی ہے ۔ اصل کلام اور الہٰی حمدوثناہ میںعقل و ہوش نہیں ۔ ہ اسے خدا سے محبت نہ پیار نہ لطف سے محظوظ ہوا خودی پسند نے عزت گنوائی (2)
خدا رسیدہ پاکدامنون کی صحبت و قربت میں روانی سکون کا لطف نہیں اتھائیا زبان میں رتی بھرمٹھاس نہیں۔ من جسم اور دولت کو اپنا سمھیا خدائی عدالت سےبیخبر ہے ۔ زندگی کے سفر میں آنکھیں بند کرکے مراد بغیر عقل و ہوش و بیداری غفلت و لاپروائی میں الہٰی عدالت سے بے بہرہ بیخبر گزر اوقات کر رہا ہے ۔ آخر اپنے کئے اعمال کی بدولت الہٰی کوتوال کا بندھا ہوا سزا پاتا ہے کہیں ٹھکانہ نہیں ملتا (3) اگر الہٰی عنات و شفقت ہو تو آنکھوں سے نظاہرہ کروں ورنہ بیان کرنے اور بیان سے باہر ہے کلام کانوں سے سنکر اس کی صفت کروں اور اس روحانی زندگی عطا کرنے والے کو دلمین بساؤں۔ اے نانک بیخوف بلا آکار حجم بلا دشمن و دشمنی جس کا نور سارے عال کو پر نور کر رہا ہے اور سب میں سمائیا ہوا ہے مگر بغیر مرشد وہم وگمان مٹتانہیں سچے الہٰی نام سچ و حقیقت سے ہی عطمت و شہرت حاصل ہوتی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੧ دُتُکے ॥
پُڑُ دھرتیِ پُڑُ پانھیِ آسنھُ چارِ کُنّٹ چئُبارا ॥
سگل بھۄنھ کیِ موُرتِ ایکا مُکھِ تیرےَ ٹکسالا ॥੧॥
میرے ساہِبا تیرے چوج ۄِڈانھا ॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ بھرِپُرِ لیِنھا آپے سرب سمانھا ॥ رہاءُ ॥
جہ جہ دیکھا تہ جوتِ تُماریِ تیرا روُپُ کِنیہا ॥
اِکتُ روُپِ پھِرہِ پرچھنّنا کوءِ ن کِس ہیِ جیہا ॥੨॥
انّڈج جیرج اُتبھُج سیتج تیرے کیِتے جنّتا ॥
ایکُ پُربُ مےَ تیرا دیکھِیا توُ سبھنا ماہِ رۄنّتا ॥੩॥
تیرے گُنھ بہُتے مےَ ایکُ ن جانھِیا مےَ موُرکھ کِچھُ دیِجےَ ॥
پ٘رنھۄتِ نانک سُنھِ میرے ساہِبا ڈُبدا پتھرُ لیِجےَ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
پڑ ۔ حصہ ۔ مثال طور پر چکی کے دوپڑ ۔ دوحصے ۔ مراد ایک حصہ۔ پاپر۔ زمین۔ پڑپانی ۔ دوسرا پانی ۔ چار کنٹ۔ چار طرفین ۔ چو بارہ ۔ آسمان۔ سگل بھون ۔ سارا عالم ۔ مورت ۔ شکل ۔ مکھ تیرے ٹکسالا۔ تیری زبان شکلیں بنانے والا کار خانہ ہے (1) چوج ۔ کھیل۔ وڈانا ۔ حیران کرنے والے ۔ جل ۔ سمندر ۔ تھل ۔ زمین مہی۔ خلا۔ آسمان ۔ بھر یر ۔ مکمل طورپر بھرا ہوا ۔ سرب سمانا۔ سب میں بسا ہوا۔ سمائیا ہوا۔ رہاؤ۔ جوت تمہارے ۔ تمہارا نور روپ کینہار۔ تیری شکل و صورت کیسی ہے ۔ پرچھنا ۔ پوشیدہ (2) انڈج ۔ انڈے سے پیدار ہونے والے ۔ جرج ۔ چیرے سے پیدا ہونے والے ۔ اتبھج ۔ پانی کے ذریعے زمین سے پیدا ہونے والے ۔ سیح ۔ ۔ سینے سے پیدا ہونے والے ۔ پرب۔ عظمت ۔ رونتا۔ بسا ہوا۔ پر نومت ۔ عرض کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے آق اتیرے کھیل حیران کرنے والے ہیں زمین سمندر آسمانہر جگہ موجود ہے اور سب میں سمائیا ہوا ہے ۔ رہاؤ۔ اے خدا یہ تمام علام تیرے لئے ایک مکان جیسسا ہے جسکا نیچے کا فرش زمین اوپر کا صمان چاروں طرفیں تیری دیواریں ہیں۔ اسمیں تیری رہائش اور ٹھکانہ ہے سارے علام کے جانداروں کی شکل و صورت تیری ٹکسال میں گھڑی ہوئی ہیں (1) جدھر دیکھتا ہوں دکھائی دیتا ہے نور تیرا کسی ہے تیری شکل و صورت ایک شل ہے تیری سب جانداروں کے اندر پویشہ جس کی ایک دوسرے سے ملتی نہیں شکل وصور ت(2) انڈھے جیر ۔ پانی اور پسینے سے پیدا کئے ہوئے یہ سارے تیرے پیداکئے ہوئے اور بنائے ہوئے ہیں ۔ ایک تیری عظمت جو میں تیری دیکھی ہے کہ تو سب میں بستا ہے (3) نانک عرض گذارتا ہے کہ اے خدا تو بیشمار اوصاف کا مالک رہے مگر مجھے ایک کی بھی سمجھ ہیں۔ اے میرے آقا سن مجھ نادان کو بھی کوئی اچھی بات سمجھائے ۔ عقل دیجیئے میں برائیوں میں اسطرح مستفرق ہواں جسے پانی میں پتھر مجھے ان برائیوں اور بدیوں سے بچایئے ۔
سورٹھِ مہلا ੧॥
ہءُ پاپیِ پتِتُ پرم پاکھنّڈیِ توُ نِرملُ نِرنّکاریِ ॥
انّم٘رِتُ چاکھِ پرم رسِ راتے ٹھاکُر سرنھِ تُماریِ ॥੧॥
کرتا توُ مےَ مانھُ نِمانھے ॥
مانھُ مہتُ نامُ دھنُ پلےَ ساچےَ سبدِ سمانھے ॥ رہاءُ ॥
توُ پوُرا ہم اوُرے ہوچھے توُ گئُرا ہم ہئُرے ॥
SGGS P-597
تُجھ ہیِ من راتے اہِنِسِ پربھاتے ہرِ رسنا جپِ من رے ॥੨॥
تُم ساچے ہم تُم ہیِ راچے سبدِ بھیدِ پھُنِ ساچے ॥
اہِنِسِ نامِ رتے سے سوُچے مرِ جنمے سے کاچے ॥੩॥
اۄرُ ن دیِسےَ کِسُ سالاہیِ تِسہِ سریِکُ ن کوئیِ ॥
پ٘رنھۄتِ نانکُ داسنِ داسا گُرمتِ جانِیا سوئیِ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
پاپی ۔ دوشی ۔ گناہگار ۔ پتت۔ بد اخلاق۔ بد چال چلن والا۔ پرم پاکھنڈی ۔ بھاری دکھاوا کرنے والا۔ نرمل۔ پاک ۔ پوتر ۔ نہ نکار ۔ بلا آکار خدا۔ انّمرت ۔ آب حیات ۔ روحانی واکلاقی زندگی عنایت کرنے والا پای ۔پرم رس۔ بھاری لطف میں۔ ماتے ۔ محو۔ مست (1) کرتا نو۔ اکے کرتار ۔کرنے والے ۔ کارساز۔ میں مان نمانے مجھ بے وقار۔ کانو وقار۔ اور عزت ہے ۔ محت ۔ عظمت ۔ نام وھن سچ وحقیقت الہٰی نام کی دولت۔ ساچے سبد سمانے ۔ سچے کلام میں محو ہونے سے ۔ رہاو۔ اورے ۔ اونے ۔ خالی ۔ ہوچھے ۔ غیر سنجیدہ ۔ گور ۔ گنبھیر ۔ سنجیدہ ۔ ہورے ۔ بلکے ۔ بے اخلاق ۔ اہنس۔ روز و شب۔ ہر رسنا۔ خدا زبان سے (2) تم ہی راپے ۔ تجھ میں محو ومجذوب۔ سوپے ۔ پاک ۔ پوتر۔ کاچے ۔ خام ۔ کچ روی ۔ غلط راہ پر چلنے والے (3) تسیہہ سریک نہ کوئی ۔ داسن داسا۔ غلاموں کا غلام۔ گرمت ۔ سبق مرشد سے ۔ جانیا۔ سمجھیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا۔ مجھ بے قار کا تو ہی وقار ہے جن کے دامن میں الہٰی نام سچ و حقیقت کی دولت ہے اور سے کلام کے ذریعے خدا میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔ انہیں ہی عزت ووقار ملتا ہے ۔ رہاؤ۔ ہم گناہگار بد اخلاق اخلاق سےگرے ہوئے بھاری دکھاوے والے تو پاک خدا ۔ جو تیرے زیر اثر زیر سیاہ آتے ہیں وہ روحانی زندگی عنایت کرنے وال الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف لیکر محو ومجذوب ہوجاتے ہیں (1) اے خدا تو کامل ہے اور ہم ادہورے اور غیر سنجیدہ (1) اے خدا کا کامل ہے اور ہم ادہورے اور غیر سنجیدہ تو گھنبیر مستقل مزاج اور ہم غیر سنجیدہ اور غیر مستقل جنہوں نے روز و شب تجھ میں دھیان لگائیا ہے اور( ہر صبح زبان سے بجھ کر گاتے ہی) اے دل تو بھی زبان سے صفت صلاح کر (2) اے تو سچا ہے اور ہم بجھ میں محو و مجذوب اور کلام زریعے تیرے راز سمجھ کر سچے ہوئے ۔ جو روز و شب الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو ومجذوب رہتے ہیں و پاک و پوتر ہیں۔ جو تناسخ میں بھٹکتے ہیں وہ کج روی اور خام اخلاق و چلن ہیں (3) دوسرا کوئی دکھائی نہیں دیتا جو تیرا ثانی ہو جس کی تعریف کیجائے غلاموں کا غلام نانک عرض گذارتا ہے کہ سبق مرشد سے اس کی پہچان اور سمجھ آئی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੧॥
الکھ اپار اگنّم اگوچر نا تِسُ کالُ ن کرما ॥
جاتِ اجاتِ اجونیِ سنّبھءُ نا تِسُ بھاءُ ن بھرما ॥੧॥
ساچے سچِیار ۄِٹہُ کُربانھُ ॥
نا تِسُ روُپ ۄرنُ نہیِ ریکھِیا ساچےَ سبدِ نیِسانھُ ॥ رہاءُ ॥
نا تِسُ مات پِتا سُت بنّدھپ نا تِسُ کامُ ن ناریِ ॥
اکُل نِرنّجن اپر پرنّپرُ سگلیِ جوتِ تُماریِ ॥੨॥
گھٹ گھٹ انّترِ ب٘رہمُ لُکائِیا گھٹِ گھٹِ جوتِ سبائیِ ॥
بجر کپاٹ مُکتے گُرمتیِ نِربھےَ تاڑیِ لائیِ ॥੩॥
جنّت اُپاءِ کالُ سِرِ جنّتا ۄسگتِ جُگتِ سبائیِ ॥
ستِگُرُ سیۄِ پدارتھُ پاۄہِ چھوُٹہِ سبدُ کمائیِ ॥੪॥
سوُچےَ بھاڈےَ ساچُ سماۄےَ ۄِرلے سوُچاچاریِ ॥
تنّتےَ کءُ پرم تنّتُ مِلائِیا نانک سرنھِ تُماریِ ॥੫॥੬॥
لفظی معنی:
الکھ ۔ سمجھ سے بعید ۔ اپار۔ جسکا کوئی کنارا نہ ہو۔ اگم ۔ جس تک انسانی رسائی نہ ہو سکے ۔ اگوچر۔ جو بیان سے باہر ہو۔ کال ۔ موت ۔ کرما۔ اعمال کی گلامی سے باہر۔ جات اجات ۔ ذات سے بری ۔ ذات رہت ۔ سنبھو ۔ اپنے آپ پیدا ہوا۔ نہ بھاؤ نہ بھرما۔ نہ اسے کسی سے محبت نہ وہم ومان بھٹکن (1) ساچے ۔ صدیوی سچ ۔ سچیار۔ سچے اچار والا۔ پاک اخلاق ۔ وٹہو ۔ پر ۔ روپ ۔ شکل و صورت ۔ ورن ۔ رن گونسل۔ دیکھیا۔ نشانی ۔ ست بندھپ ۔ بیٹا اور رشتہ دار ۔ نہ تس کام نہ ناری ۔ نہ اسے شہوت کی ضرورت نہ عورت سے کوئی واسطہ ۔ اکل ۔ ہ کوئی خاندان ۔ نرنن۔ بیداغ ۔ پاک ۔ اپرا اپ نپر۔ جسکا کوئی کنارہ ھد یابنہ نہ ہو۔ لا محدود اعداد و شمار سے باہر۔ سگلی جوت مہارے ۔ اے خدا تاہم بھی سب میں ہے نور تیر ا (2) برہم لکائیا ۔ پوشیدہ ہے خدا۔ سبائی ۔ ہر جگہ ۔ بجر کپاٹ ۔ پتھر کی مانند سخت تختے ۔ کواڑ ۔ مکتے گر متیں۔ سبق مرشد سے کھلتے ہیں۔ نربھے تاڑی لائی ۔ بیخوف خدا نے اپنے آپ میں دھیان لگائیا ہوا ہے (2) جنت اپائے ۔ جاندار پیدا کئے کالم سر جنتا ۔ ان کے س پر موت رکھدی ۔بنائی۔ وسگت ۔ اپنے طاقت کے تابع۔ جگت سبائی ۔ سارے طریقے ۔ پدارتھ ۔ نعمتیں۔ چھوٹیہہ سبد کمائی۔ آزاید ۔ کلام پر عمل کرنے سے ملتی ہے (3) سوپے بھانڈے ۔ پاک برتن ۔سچ ۔ پاک ۔ خدا ۔ سماوے ۔ بستا ہے پڑتا ہے ۔ورے سوچا چاری ۔ شاذ و نادر ہی اک اخلاق ہے ۔ تنتے ۔ اصلیت کو اصلیت سے ۔ حقیقت سے ۔ سچ کو بھاری سچ سے ۔ سرن تمہاری ۔ تیری زیر پناہ ۔ زیر سایہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
قربان ہوں اس سچے سچائی کے منبع اور سر چشمہ اس پر ماتما کا جس کی نہ کوئی شکل و صورت ہے نہ کوئی رنگ نہ کوئی نشانی سچے کلام سے اسکا پتہ چلتا ہے ۔ رہاؤ۔
خدا انسانی زہن کی زد سے باہر سمجھ سے اوپر ل امحدود بیشمار انسانی رسائی سے بلند بیان سے باہر نہ اسے موت ہے نہ اعمال اس پر عائد ہیں نہ اس کی کوئی ذات ہے ذات کی بندش سے آزاد ہے ۔ نہ پیدا ہوتا ہے بلکہ از خودپیدا ہوا ہے اور بنا ہے ۔ نہ اس کی کسی سے محبت ہے نہ کوئی بھٹکن (1) نہ اس کی کوئی ماں ہے نہ باپ نہ بیٹا نہ کسی سے کوئی رشتہ ۔ نہ شہوت کی خواہش نہ اس کی کوئی بیوی نہ کوئی خاندان بیداغ پاک ہے لا محدود و بیشمار ہے ۔ ہر جگہ اور سب اس کے نور سے نورانی ہیں اور سب میں اسی کا نور ہے (2) ہر دل میں پو شیدہ ہوکر بستا ہے ہر دل میں اور ہر جگہ اس کے نور سے نورانی ہے انسانی ذہن کو نہایت سخت کواڑ یا تختے لگے ہوئے ہیں جو سبق مرشد پر عمل کرنے سے کھلتے ہیں اسے یہ سمجھ آتی ہے پتہ چلتا ہے کہ ہر دل میں بستا ہے خدا تاہم بھی بیخوف پر سکون اپنے آپ مین دھیان لگائے رہتا ہے (3)
جاندار پیدا کئے اور ان کے سر پر موت کھڑی کر رکھی ہے اور ان کی طرز زندگی اپنی زیر طاقت رکھ چھوڑی ہے جو انسان سبق مرشد پر عمل کرتے ہیں نعمتیں پاتے ہیں اور آزادی پاتے ہیں (4) پاک و پوتر دل میں ہی سچا خدا جو صدیوی سچ ہے بستا ہے ۔ مگر اپنے پاک سچے اخلاق والا شاذ و نادر ہی ہے کوئی اےناک سچ کو بڑے سچ سے خالص کو بھاری اورعظیم خالص سے ملائیا تیری پناہ تیرے زیر سایہ ہوں۔
سورٹھِ مہلا ੧॥
جِءُ میِنا بِنُ پانھیِئےَ تِءُ ساکتُ مرےَ پِیاس ॥
تِءُ ہرِ بِنُ مریِئےَ رے منا جو بِرتھا جاۄےَ ساسُ ॥੧॥
من رے رام نام جسُ لےءِ ॥
بِنُ گُر اِہُ رسُ کِءُ لہءُ گُرُ میلےَ ہرِ دےءِ ॥ رہاءُ ॥
سنّت جنا مِلُ سنّگتیِ گُرمُکھِ تیِرتھُ ہوءِ ॥
اٹھسٹھِ تیِرتھ مجنا گُر درسُ پراپتِ ہوءِ ॥੨॥
جِءُ جوگیِ جت باہرا تپُ ناہیِ ستُ سنّتوکھُ ॥
تِءُ نامےَ بِنُ دیہُریِ جمُ مارےَ انّترِ دوکھُ ॥੩॥
ساکت پ٘ریمُ ن پائیِئےَ ہرِ پائیِئےَ ستِگُر بھاءِ ॥
سُکھ دُکھ داتا گُرُ مِلےَ کہُ نانک سِپھتِ سماءِ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
مینا۔ مچھلی ۔ ساکت ۔ مادہ پرست (1) کیو لہو۔ کیسے پائے ۔ رہاؤ۔ سنت جان مل سنگتی ۔ خدا رسیدہ پاکدامن کی صحبت و قربت ۔ گورمکھ تیرتھے ہوئے ۔ مرید ان مرشد کے لئے کے لئے زیارت ہے ۔ گردرس ۔ دیدار مرشد (2) جت ۔ نفس۔ پر ضبط ۔ تپ تپسیا۔ ست ۔ سچ ۔ سنتوکھ ۔ صبر ۔ تیو ۔ویسے ہی ۔ نامے بن ۔ نام کے بغیر ۔ دیہری ۔ جسم۔ جسم ۔ فرشتہموت ۔ انتر دوکھ ۔ دل میں برائیاں (3) ساکت ۔ مادہ پرست ۔ ستِگُر ۔ بھائے ۔س چے مرشد کے پیار سے ۔ صفت سمائے ۔ الہٰی حمدو ثناہ میں محو ومجذوب ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل کے نام کی صفت صلاح حمدوثناہ کر ۔ بغیر مرشد یہ لطف لیا نہیں جا سکتا ۔ خدا جسے مرد ملاتا ہے ۔ اسے یہ نصیب ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔ جیسے پانی کے بغیر مچھلی تڑپتی ہے اس طرح مادہ پرست انسان خواہشات کے زیر اثر عذاب پاتا رہتا ہے ۔ اے دل الہٰی یادوریاض کے بغیر جو سانس گذرتا ہے روحانی موت ہے (1) خدا رسیدہ پاکدامن الہٰی عاشقوں کی صحبت و قربت زیر سایہمرشد زیارت ہے اور دیار مرشد اڑسٹھ زیارت گہاوںکے اشنان یا غصل کا پھل نصیب ہوتا ہے (2) جیسے نفس پر ضبط یا قابو کے بغیر جوگی کی تپسیا بیفائدہ اور بیکار ہے اگر اسے صبر اور پاک اخلاق نہیں اسطرح سے الہٰی نام سچ و حقیقت کے بغیر یہ جسم بیکار ہے نام کے بغیر بدیاں اور برائیاں ہیں جس کے لئے فرشتہ موت سزا دیتا ہے (3) مادہ پرست سے پیار نہیں ملتا خدا سچے مرشد سے پیار کرنے سے ملتا ہے اے نانک بتادے کہ جسے مرشد مل جاتا ہے اسے آرام عذاب دینے والے خدا سے ملاپ حاصل ہوجاتا ہے وہ ہمیشہ الہٰی حمدوثناہ میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੧॥
توُ پ٘ربھ داتا دانِ متِ پوُرا ہم تھارے بھیکھاریِ جیِءُ ॥
مےَ کِیا ماگءُ کِچھُ تھِرُ ن رہائیِ ہرِ دیِجےَ نامُ پِیاریِ جیِءُ ॥੧॥
گھٹِ گھٹِ رۄِ رہِیا بنۄاریِ ॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ گُپتو ۄرتےَ گُر سبدیِ دیکھِ نِہاریِ جیِءُ ॥ رہاءُ ॥
مرت پئِیال اکاسُ دِکھائِئو گُرِ ستِگُرِ کِرپا دھاریِ جیِءُ ॥
سو ب٘رہمُ اجونیِ ہےَ بھیِ ہونیِ گھٹ بھیِترِ دیکھُ مُراریِ جیِءُ ॥੨॥
SGGS P-598
جنم مرن کءُ اِہُ جگُ بپڑو اِنِ دوُجےَ بھگتِ ۄِساریِ جیِءُ ॥
ستِگُرُ مِلےَ ت گُرمتِ پائیِئےَ ساکت باجیِ ہاریِ جیِءُ ॥੩॥
ستِگُر بنّدھن توڑِ نِرارے بہُڑِ ن گربھ مجھاریِ جیِءُ ॥
نانک گِیان رتنُ پرگاسِیا ہرِ منِ ۄسِیا نِرنّکاریِ جیِءُ ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
دان ۔ سخاوت ۔ مت ۔ سمجھ ۔ عقل ۔ بھیکھایر ۔ بھیک مانگنے والے ۔ کچھ تھر نہ رہالی ۔ کچھ بھی صدیوی مستقل رہنے والا نہیں۔ نام پیاری ۔ الہٰی نام کا پیار (1) گپستو ۔ پوشیدہ ۔ دیکھ نہاری ۔ غور سے دیکھو ۔ رہاؤ۔ مرت۔ یہ ظاہر عالم ۔ جہان ۔ پیال ۔ زیر زمین عالم۔ اکاس۔ اسمان ۔ سوبرہم۔ اس خدا کو ۔ اجونی ۔ جو پیدا نہیں ہوتا۔ جانداری میں نہیں آتا۔ ہے بھی ۔ آج بی ہے ۔ ہونی ۔ ائندہ ۔ مستقل مین بھی ہوگا ۔ مراری ۔ خدا ۔ گھٹ بھیتر۔ دل میں (2) بپڑو۔ بیچارہ ۔ دوبے ۔ وئی ۔ دوئش ۔ مادہ ۔ پرستی ۔ بھگت وساری ۔ الہٰی پیار بھلائیا۔ گرمت۔ سبق وواعظ مرشد۔ باجی ۔ بازی ۔ زندگی کا کھیل (3) بندھن۔ غلامی ۔ نرارے ۔ نرالے ۔ بیلاگ ۔ یا بلواسطہ ، بہوڑ۔ دوبارہ۔ گربھ مجھاری ۔ پیٹ میں۔ گیان رتن پر گاسیا۔ علم کا ہیرا روشن ہوا۔ نرنکاری ۔ خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہر دل میں بستا ہے خدا۔ زمین ۔ سمندر۔ آسمان ہر جگہ موجو دہے مگر پوشیدہ ہے کالم مرشد سے دیدار ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔
اے خدا تو انسان کو نعمتوں سے نوازتا ہے سخاوت و عقل کے لحاظ سے کامل ہے ہم تیرے بھکاری ہں۔ اے خدا تجھ سے کس چیز کی بھیک مانگوں کوئی بھی چیز صدیوی اور مستقل نہں۔ اے خدا مجھے الہٰی نام سچ و حقیقت عنایفرما (1) اس جہان میں زیر زمین پاتال میں سچے مرشد کی کرم و عنایت سے دکھادیا ۔ خدا پیدائش سے مبرا ہے جو آج بھی موجود ہے آئندہ مستقل میں بھی موجود رہیگا اپنے دل میں اسکا دیدار کر (2) یہ دنیاو موت و پیدائش کی گرفتمیں جکڑی ہوئی ہے کیونکہ اس نے الہٰی پریم پیار کو بھلا رکاھ ہے ۔ سچے مرشد سے ملاپ ہو اور سبق مرشد حاصل ہو مادہ پرست زندگی کا کیل ہار چکا ہے (2) سچا مرشد مادیاتی غلامی ختم کرکے جن کو اس سے با الواسطہ بیلاگ بنا دیت اہے ان کا تناسخ ختم ہوجاتا ہے ۔ اے نانک جن کے دل میں الہٰی علم کا قیمتی نور ان دل کو روزن کر دیا ہے ۔ ان کے دل میں خدا بس جاتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੧॥
جِسُ جل نِدھِ کارنھِ تُم جگِ آۓ سو انّم٘رِتُ گُر پاہیِ جیِءُ ॥
چھوڈہُ ۄیسُ بھیکھ چتُرائیِ دُبِدھا اِہُ پھلُ ناہیِ جیِءُ ॥੧॥
من رے تھِرُ رہُ متُ کت جاہیِ جیِءُ ॥
باہرِ ڈھوُڈھت بہُتُ دُکھُ پاۄہِ گھرِ انّم٘رِتُ گھٹ ماہیِ جیِءُ ॥ رہاءُ ॥
اۄگُنھ چھوڈِ گُنھا کءُ دھاۄہُ کرِ اۄگُنھ پچھُتاہیِ جیِءُ ॥
سر اپسر کیِ سار ن جانھہِ پھِرِ پھِرِ کیِچ بُڈاہیِ جیِءُ ॥੨॥
انّترِ میَلُ لوبھ بہُ جھوُٹھے باہرِ ناۄہُ کاہیِ جیِءُ ॥
نِرمل نامُ جپہُ سد گُرمُکھِ انّتر کیِ گتِ تاہیِ جیِءُ ॥੩॥
پرہرِ لوبھُ نِنّدا کوُڑُ تِیاگہُ سچُ گُر بچنیِ پھلُ پاہیِ جیِءُ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ راکھہُ ہرِ جیِءُ جن نانک سبدِ سلاہیِ جیِءُ ॥੪॥੯॥
لفظی معنی:
خدا پاک قلب سے ملتا ہے اور قلب کی صفائی نام یعنی سچ و حقیقت اپنانے اور اس پر عمل کرنے سے ہوتی ہے جو مرشد سے ملتا ہے ۔ جل ندھ ۔ روحانی پاک یا پاک اخلاقی زندگی کا تالاب۔ خزانہ ۔ چھوڈ ہو ویس ۔ بھیکھ چترئی ۔ چالا کی ۔ دکھاوا۔ پہراوا چھوڑو (1) تھر ۔ مستقل مزاج۔ مت کت جاہی ۔ کسی جگہ نہ جا۔ انّم٘رِت گھٹ ماہی جیؤ۔ اکلاقی و روحانی زندگی کا آب حیات تمہارے دل کے اند رہے ۔ رہاؤ۔ اوگن۔ برائیاں بدیاں۔ گن ۔ وصف۔ سر اپسر ۔ نیک و بد۔ سار ۔ قدر۔ سمجھ ۔ کیچ بڈاہی ۔ دلدل میں ڈوب رہا ہے (2) میل ۔ ناپاکیزگی ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ نرمل نام۔ پاک نام ۔ سچ وحقیقت ۔ انتر کی گت تاہی ۔ اندرونی من کی درستی تب ہی ہو سکتی ہے (3) پر ہر ۔ چھوڑ کر ۔ لوبھ ۔ نندا ۔کوڑ ۔ لالچ ۔ بدگوئی اور جھوٹ ۔ سچ ۔ حقیقت ۔ خدا ۔ گربچتی ۔ کلام مرشد۔ بھاوے ۔ رضا۔ سبد صلاحی ۔ کلام سے تعریف ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل مستقل مزاج رہ کہں بھٹکنے کی ضرور ت نہں ۔ باہر تلاش کرنے سے عذاب پاؤ گے زندگی کے لئے آب حیات تمہارے دل میں ہے ۔ رہاؤ۔ برائیاں اور بدکاریاں چھوڑ کر اوصاف حاصل کرنے کے لئے دوڑ دہوپ اور جدوجہد کرؤ ورنہ برائیاں و بدیاں کرکے پچھتاؤ گے ۔ نیک و بد اچھے اور برے کی تمیز نہیں بار بار گناہوں کی دلدل میں ڈوبوں گے (2) جس آب حیات کے لئے تم نے اس دنیا میںپیدا ہوئے ہو وہ آبھیات مرشد کے پاس ہے مگر مذہبی پہراوا چھوڑو دکھاوا اور چالاکی چھوڑو اس دوری ظاہر اور باطن میں تفاوت ( شل مومناں کرتوت کافراں) سے اس آبحیاتکا پھل حاصل نہ ہوگا (1)
اگر دل لالچ اور جھوٹ ہے ارو بیرونی زیارت گاہوں کی زیارت کی کیا ضرورت ہے اگرپاک نام سچ حقیقت کو ہر وقت یادرکھو گے اور مرشد کے دیئے ہوئے درس پر عمل کرؤ گے تبھی تمہارے روحانی واخلایق زندگی بلندی پر پہنچے گی (3) اے دل لالچ کفر اور بدگوئی چھوڑ اور سب و درس مرشد پر عمل کر تبھی سچ و حقیقت کا اور کلام کا نتیجہ اخذ ہوگا۔ اے خادم نانک عرض گذار کہ اے خدا جیسی تیری رضا ہے اسی میں راضی رکھ تکاہ تیری حمدوثناہ کرتا رہوں۔
سورٹھِ مہلا ੧ پنّچپدے ॥
اپنا گھرُ موُست راکھِ ن ساکہِ کیِ پر گھرُ جوہن لاگا ॥
گھرُ درُ راکھہِ جے رسُ چاکھہِ جو گُرمُکھِ سیۄکُ لاگا ॥੧॥
من رے سمجھُ کۄن متِ لاگا ॥
نامُ ۄِسارِ ان رس لوبھانے پھِرِ پچھُتاہِ ابھاگا ॥ رہاءُ ॥
آۄت کءُ ہرکھ جات کءُ روۄہِ اِہُ دُکھُ سُکھُ نالے لاگا ॥
آپے دُکھ سُکھ بھوگِ بھوگاۄےَ گُرمُکھِ سو انراگا ॥੨॥
ہرِ رس اوُپرِ اۄرُ کِیا کہیِئےَ جِنِ پیِیا سو ت٘رِپتاگا ॥
مائِیا موہِت جِنِ اِہُ رسُ کھوئِیا جا ساکت دُرمتِ لاگا ॥੩॥
من کا جیِءُ پۄنپتِ دیہیِ دیہیِ مہِ دیءُ سماگا ॥
جے توُ دیہِ ت ہرِ رسُ گائیِ منُ ت٘رِپتےَ ہرِ لِۄ لاگا ॥੪॥
سادھسنّگتِ مہِ ہرِ رسُ پائیِئےَ گُرِ مِلِئےَ جم بھءُ بھاگا ॥
نانک رام نامُ جپِ گُرمُکھِ ہرِ پاۓ مستکِ بھاگا ॥੫॥੧੦॥
لفظی معنی:
گھر ۔ دل ۔ مراد روحانی زندگی راکھ ۔ حفاظت ۔ جوہن ۔ بد نگاہ ۔ موست۔ لٹتے ۔ گھر درداکھیہہ۔ گھر کی حفاظت ۔ بے رس چاکھیہہ۔ جو الہٰی یاد کا لطف اٹھاتا ہے ۔ جسے سچ و حقیقت کی سمجھ ہے ۔ جو گورمکھ سیوک لاگا ۔ جو مرشد کی معرفت خدمت میں مصروف ہے (1) نام وساران رس لوبھانے ۔ سچ وحقیقت کو بھلا کر دوسری لذتوںمیں مصروف ہے ۔ ابھاگا۔ بد قسمت۔ آوت گو ۔ آئے ۔ ہر کھ۔ خوشی۔ انراگا۔ بے محبت (2) ترپتاگا۔ اس کی کوئی خواہش باقی نہیں رہی سیر ہوگیا ۔ محوہت ۔ محبت میں۔ درمت۔ بد عقلی ۔ ساکت ۔ منکر ۔ مادہ پرست (3) من کا جیو۔ من کی زندگی ۔ پون ۔ پت دیہی ۔ جسمانی ہوا کا مالک۔مراد سانس کامالک ۔ دیہی میں دیو سماگا۔ اس جسم میں خدا بستا ہے ۔ اے خدا ۔ بے تور یہہ اگر تو دے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ من ترپتے ۔ من سیر ہوجائے (4) سادھ سنگت ۔ صحبت و قربت پاکدامناں ۔ جسم بھوبھا۔ موت کا خوف۔ مٹ جائے ۔ مستک ۔ بھاگا۔ پیشانی پر تحریر تقدیر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ا دل ہوش سنبھال کن خیالات میں لگا ہوا ہے اے بد قسمت خدا کے نام سچ اور حقیقت کو بھال کر دوسری عیاشی میں مصروف ہے ۔ بد قسمت پچھتانا پڑیگا ۔ رہاو۔ اے دل مراد روحانی زندگی کی چوری ہو رہی ہے اور تیر نگاہ بد دوسروں پر ہے ۔ جب کہ اپنے اخلاق کی حفاظت نہیں کر سکتا تو اپنے آپ کو تبھی بچا سیکیگا اگر الہٰی عشق کا لطف اٹھائیگا کیونکہ یہ کام وہی کر سکتا ہے جو مرشد کے وسیلے سے خادم ہوکر سچ و حقیقت الہٰی نام اور جب روتا ہے اور آرام و عذاب میں مصروف کرکے اسے آرام وعذاب دلاتاہے وہی انسان بے محبت رہتا ہے ۔ جو سبق مرشد پر عمل کرتا ہے (2) الہٰی نام سچ و حقیقت کے لطف سے بڑھ کر کوئی لطف نہیںکہا جا سکتا جسنے یہ لطف اٹھائیا سیر ہوگا کوئی خواہش باقی نہیں رہی ۔ جس نے دنیاوی دولت کی محبت میں اس لطف گوائیا وہ مادہ پرستوں کی بد عقلی میں محسور ہوجاتا ہے (3) من ۔ زندگی سانس اور جسم کا آقا اس جسم میں موجودہے اے خدا اگر تو اپنے نام سچ و حقیقت کا لطف عنایت کرے تبھی تیری حمدوثناہ ہو کسیت ہے اسکا دل سیر ہوجاتاہے کوئی خواہش باتی نہیں رہتی مٹ جاتی ہے اور خدا سے محبت ہوجاتی ہے اے نانک ۔ پاکدامنوں کی صحبت و قربت میں الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف نصیب ہوتاہے اگر مرشد کا ملاپ حاصل ہوجائے موت کا خوف مٹ جاتا ہے جس کی قیمت بیدار ہو جائے سبق مرشد پر عمل کرکے الہٰی ملاپ حاصل کر لیتا ہے
سورٹھِ مہلا ੧॥
سرب جیِیا سِرِ لیکھُ دھُراہوُ بِنُ لیکھےَ نہیِ کوئیِ جیِءُ ॥
آپِ الیکھُ کُدرتِ کرِ دیکھےَ ہُکمِ چلاۓ سوئیِ جیِءُ ॥੧॥
من رے رام جپہُ سُکھُ ہوئیِ ॥
اہِنِسِ گُر کے چرن سریۄہُ ہرِ داتا بھُگتا سوئیِ ॥ رہاءُ ॥
SGGSP-599
جو انّترِ سو باہرِ دیکھہُ اۄرُ ن دوُجا کوئیِ جیِءُ ॥
گُرمُکھِ ایک د٘رِسٹِ کرِ دیکھہُ گھٹِ گھٹِ جوتِ سموئیِ جیِءُ ॥੨॥
چلتوَ ٹھاکِ رکھہُ گھرِ اپنےَ گُر مِلِئےَ اِہ متِ ہوئیِ جیِءُ ॥
دیکھِ اد٘رِسٹُ رہءُ بِسمادیِ دُکھُ بِسرےَ سُکھُ ہوئیِ جیِءُ ॥੩॥
پیِۄہُ اپِءُ پرم سُکھُ پائیِئےَ نِج گھرِ ۄاسا ہوئیِ جیِءُ ॥
جنم مرنھ بھۄ بھنّجنُ گائیِئےَ پُنرپِ جنمُ ن ہوئیِ جیِءُ ॥੪॥
تتُ نِرنّجنُ جوتِ سبائیِ سوہنّ بھیدُ ن کوئیِ جیِءُ ॥
اپرنّپر پارب٘رہمُ پرمیسرُ نانک گُرُ مِلِیا سوئیِ جیِءُ ॥੫॥੧੧॥
لفظی معنی:
سرب جیاں ۔ سارے جانداروں۔ سر لیکھ ۔ ذمے تحریر ہے ۔ دھراہوں۔ الہٰی در سے ۔ خدا کی طرف سے ۔ آپ الیکھ ۔ خود بیحساب ہے ۔ قدرت کر دیکھے ۔ قائنات پیدا کرکے اس کی نگرانی کرتا ہے (1) اہنس ۔ روز و شب ۔ ہرا داتا ۔ خدا کو دینے والا۔ مراد خدا سے اہنس ۔ روز و ب ۔ ہر اداتا۔ خدا کو دینے والا مراد خدا سے ملاپ کرنے والا۔ بھگتا ۔ زیر تصرف لانے والا۔ سوئی ۔ وہی ۔ رہاؤ۔ جو انتر ۔ سوباہر دیکھو ۔ جو دل میں ہے ہوی باہر ہے ۔ گورمگھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ ایک درسٹ ۔ ایک نگاہ ۔ گھٹ گھٹ جوت سموئی ۔ رہ دل میں ہر جگہ بستا ہ ۔ خدا (2) چلتو ۔ بھٹکتے ۔ چلتے ۔ ٹھاک رکھو۔ روک رکھو ۔ قابو رکھو گھر اپنے ۔ اپنے ٹھکانے ۔ ایہہ مت۔ یہ سمجھ ۔ درسٹ ۔ اوجھل۔ نہ دکھائی دینے والا۔ بسمادی ۔ محو ومجذوب (3) اپیو ۔ انمرت۔ آب حیات ۔ زندگی و روحانی بنانے والا پانی ۔ تج گھر ۔ حقیقت یا سچ ۔ بھو بھنجن ۔ خوف مٹانے والا۔ پنرپ جنم۔ دوبارہ جنم نہ لینا پڑیگا (4) تت۔ مول بنیاد۔ بیج ۔ آغاز ۔ جوت سبائی ۔ سب میں ہے نور اسکا ۔ سوہ ۔ خدا خود ہی ہے ۔ بھید ۔ راز۔ خفیہ ۔ چھپا ہو ا۔ اپرنپر ۔ پرے پرے ۔ مراد بلاحد۔ لا محدود۔ پار برہم۔ پار لگانے والا۔ پر میشور۔ بلند روح۔ گرمیلیا سوئی جیؤ۔ مرشدکے ملاپ سے ۔ اس سے ملاپ ہوتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل یاد کر خدا کو اس سے سکھ ملتا ہے ۔ روز و شب مرشد کی خدمت کرؤ خدا ہی دینے وال اور صرف کرنے وال ابھی وہی ہے ۔ رہاؤ ۔ ۔( اے انسان جو تیرے اندر ہے ہے باہر وہی )
سارے جانداوں کے خدا کےدربارمیں اعمالنامے تحریر ہیں بغیر حساب اور تحریر کوئی نہیں۔ مگر خود خدا اس حساب اور تحریر کوئی نہیں۔ مگر خود خدا اس حساب اور تحریر سے باہر اور بری ہے اپنی طاقت قائنات پیدا کرکے دیکھتا ہے اور فرمان جاری کرتا ہے (1)
اے انسان جو تیرے اندر ہے باہر وہی اس کے علاوہ نہیں کوئی دوسرا سبق مرشد کے نظریہ سے یکسو ہو کر دیکھ کر ہر دل میں ہر جادو بستا ہے ہر ایک میں نور اسی کا ہے (2) اس بھٹکتے دوڑ دہوپ کرتے دل پر ضبط رکھو اور روکو مرشد کے ملاپ سے یہ سبق ملاہے سمجھ آئی ہے ۔ اس پوشیدہ چھپے ہوئے کو یدکھ کر محو ومجذوب ہوں عزاب بھول کر روحانی سکون ملتا ہے (2) اس روحانی زندگی دینے والے آب حیات الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف اٹھاؤ اس سے دل میں سچ حقیقت و اصلتی بستی ہے مراد عیاشی کے لئے دوڑ دہوپ ختم ہویت ہے ۔ اس خدا کی حمدوثناہ لیجیئے جس سے تناسخ ختم ہوتا ہے اور خوف ختم کرتا ہے دوبار پیدا نہیں ہونا پڑتا (4) خدا سارے عالم کی بنیاد اور حقیقت ہے اور بیداغ ہے پاک ہے دنیاوی دولت کے تاثرات سےبیباق ہے بھاری نور اور روشنی ہے اس میں کوئی راز نہیں چھپا ہوا نہیں کہ وہ از خود ہے اسے کوئی پیدا کرنے والی ہستی نہیں ۔ اے ناک جس شخص کا مرشد سے ملاپ ہوجاتا ہے اسے خدا ہر جگہ بستا دکھائی دیتا ہے دنیا میںکوئی جگہ ایسی نہیں جہاں خدا نہیں ۔
سورٹھِ مہلا ੧ گھرُ ੩
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جا تِسُ بھاۄا تد ہیِ گاۄا ॥
تا گاۄے کا پھلُ پاۄا ॥
گاۄے کا پھلُ ہوئیِ ॥
جا آپے دیۄےَ سوئیِ ॥੧॥
من میرے گُر بچنیِ نِدھِ پائیِ ॥
تا تے سچ مہِ رہِیا سمائیِ ॥ رہاءُ ॥
گُر ساکھیِ انّترِ جاگیِ ॥
تا چنّچل متِ تِیاگیِ ॥
گُر ساکھیِ کا اُجیِیارا ॥
تا مِٹِیا سگل انّدھ٘ز٘زارا ॥੨॥
گُر چرنیِ منُ لاگا ॥
تا جم کا مارگُ بھاگا ॥
بھےَ ۄِچِ نِربھءُ پائِیا ॥
تا سہجےَ کےَ گھرِ آئِیا ॥੩॥
بھنھتِ نانکُ بوُجھےَ کو بیِچاریِ ॥
اِسُ جگ مہِ کرنھیِ ساریِ ॥
کرنھیِ کیِرتِ ہوئیِ ॥
جا آپے مِلِیا سوئیِ ॥੪॥੧॥੧੨॥
لفظی معنی:
جا ۔ جے ۔ اگر ۔ تس بھاوا۔ اس کو پیار ا لگوں۔ گاوے کا پھل پاوا۔ صفت صلاھ کا فائدہ اٹھاؤ ں (1 ) گر بچتی ندھ پائی ۔ کلام مرش س ے خنرانہ ملا۔ ریو۔ اجبار ۔ اجالا ۔ روشنی ۔ اندھار ۔ اندھرا (2) جسم کا مارگ۔ موت کا راستہ ۔ بھے ۔ خوف۔ نربھو۔ بیخوفی ۔ سہ ۔ روحانی سکو ۔ بھنت۔ بیان کرتا ہے ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ بیچاری ۔ سمجھ دار ۔ کرنی ۔ اعملا۔ ساری ۔ بنیاد ۔مول ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل جو شخص واعظ مرشد پر عمل کرکے خزانہ حاصل کر لیا وہ ہمیشہ صدیوی سچ مراد خدا کی یاد میں مح ومجذوب رہتا ہے ۔ رہاؤ۔ جب خدا مجھ پر خوش ہوتا ہے جب وہ مجھے پیار کرتا ہے تب ہی میں گاتاہوں ۔ تب ہی اس کے حمدوثناہ کا پھل ملتا ہے ۔ جب خدا خود دیتا ہے (1) جب سبق مرشد کی شمع دل کو روشن کر دیتی ہے ۔ تو ( بھٹکتے ) بھٹکن میں ڈالنے والے خیالات ختم ہوجاتے ہیں۔ سبق مرشد روشنی سے سارا اندھریا ختم ہوجاتا ہے (2) جس نے پائے مرشد سے محبت ہوجاتی ہے تو روحانیموت کا راستہ مٹ جاتا ہے ۔ خوف سے بیخوفی پیدا ہوتی ہے ۔ تب اسے روحانی سکون ملتا ہے (3) نانک عرض گذارتا ہے جو جس نے سمجھدار ہی سمجھتا ہے کہ اس دنیا میں زندگی میں اعمال ہی زندگی کی بنیاد ہیں اعمال ہی الہٰی سفت صلاھ ہیں اور اعمال صفت صلاح تب ہوتی ہے جب خدا خود ملتا ہے
سورٹھِ مہلا ੩ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سیۄک سیۄ کرہِ سبھِ تیریِ جِن سبدےَ سادُ آئِیا ॥
گُر کِرپا تے نِرملُ ہویا جِنِ ۄِچہُ آپُ گۄائِیا ॥
اندِنُ گُنھ گاۄہِ نِت ساچے گُر کےَ سبدِ سُہائِیا ॥੧॥
میرے ٹھاکُر ہم بارِک سرنھِ تُماریِ ॥
ایکو سچا سچُ توُ کیۄلُ آپِ مُراریِ ॥ رہاءُ ॥
جاگت رہے تِنیِ پ٘ربھُ پائِیا سبدے ہئُمےَ ماریِ ॥
گِرہیِ مہِ سدا ہرِ جن اُداسیِ گِیان تت بیِچاریِ ॥
ستِگُرُ سیۄِ سدا سُکھُ پائِیا ہرِ راکھِیا اُر دھاریِ ॥੨॥
اِہُ منوُیا دہ دِسِ دھاۄدا دوُجےَ بھاءِ کھُیائِیا ॥
SGGS P-600
منمُکھ مُگدھُ ہرِ نامُ ن چیتےَ بِرتھا جنمُ گۄائِیا ॥
ستِگُرُ بھیٹے تا ناءُ پاۓ ہئُمےَ موہُ چُکائِیا ॥੩॥
ہرِ جن ساچے ساچُ کماۄہِ گُر کےَ سبدِ ۄیِچاریِ ॥
آپے میلِ لۓ پ٘ربھِ ساچےَ ساچُ رکھِیا اُر دھاریِ ॥
نانک ناۄہُ گتِ متِ پائیِ ایہا راسِ ہماریِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
سبدے ساد آئیا۔ سبدے ۔ کلام ۔ واعط۔ سبق۔ ساد۔ لطف۔ مزہ ۔ نرمل۔ پاک۔ آپ۔ خود پسندی ۔ اندن ۔ ہر روز۔ سہائیا۔ شہرت پائی (1) بارک ۔ بچے ۔ ایکو ۔ واحد۔ سچا ۔ سچ ۔ صدیوی سچ۔ کیول ۔ صرف۔ مراری ۔ خدا۔ رہاؤ۔ جاگت۔ بیدار۔ ہونمے ۔ خوید۔ گرہی ۔ گھریلو ۔ خانہ دار ۔ ہرجن ۔ الہٰی خادم۔ اداسی طارق ۔ تت اصلیت ۔ وچاری ۔ سمجھ ۔ گیان ۔ علم ۔ سمجھ ۔ رکھیا اردھاری ۔ دل میں بسائیا (2) منوا ۔ من ۔ دیہ ہدس۔ دس اطراف۔ دھاودا ۔ بھٹکتا ۔ دوڑتا ۔ کھوائیا ۔ گمراہ ۔ دوجے بھائے ۔ خدا کے علاوہ دوسروں سے محبت ۔ منمکھ ۔ مری دمن ۔ خود پسندی ۔ مگھ ۔ جاہل۔ ہر نام ۔ سچ و حقیقت۔ چیتے ۔ یاد ۔برتھا۔ بیکار ۔ بیفائدہ ۔ چکائیا۔ ختم کیا مٹائیا (3) ہر جن سچاے ۔ سچے خادم خدا۔ ساچ کماویہہ۔ سچائی پر عمل کرتے ہیں گر کے سبد و چاری ۔ کلام مرشد کو سمجھ کر سچاچ رکھیا اردھاری ۔ جب دل میں ہو سچ بسا ۔ گت مت ۔ بلند روحانی حالل ۔ راس۔ سرمایہ ۔ پونچی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرے بچے ہاں تیری پناہ آءے ہاں ۔ ت وہی واحد صدیوی سچا ہے ۔ رہاو۔ اے خدا تیرے جن خادموں کو مرشد کے کلام لطف اٹھالیتے ہیں ۔ وہی تیری کدمت و عبادت کرتے ہیں ۔ جنہوں نے مرشد کی کرم وعنایت سے اپنے دل سے خودی متا دی وہ پاکدامن اور پاک زندگی بنالیتے ہیں جو شخص کلا مرشد پر عمل کرکے صدیوی خد اکے حمدوثناہ کرتے ہیں ان کی زندگی خوشگوار ہوجاتی ہے (1) جنہوں نے سبد یا کلام مرشد و سبق مرشد سے اپنے دل سے خودی کا غرور مٹا دیا اور بیداری ہوکر خبر گیری سے زندگی گذاری اور غفلت سے پرہیز کیا انہیں الہٰی وسل حاصل ہوا۔ کانہ داری اور گھریلو زندگی میں ہی مرشد کے دیئے ہوئے درس و علم روحانی واخلاقی کو سمجھ کر خانہ داری اور گھریلو زندگی بسر کرتے ہوئے طارقانہ زندگی بسر کی خادمانہ خدا نے انہوں نے مرشد دیئے سبق و درس پر عمل پیرا ہوکر روحانی سکنو پائیا اور زندگی خوشگوار بنائی ۔ خدا کو اپنے دل میں بسایا (2) یہ گمراہ ہوا ہوا من غیروں کی محبت میں ہر جانب ہر سمت دوڑتا اور بھٹکتا ہے ۔ خودی پسندی جاہل خدا کا نام سچ و حقیقت کو یاد نہیں رکھتا اپنی زندگی گمراہی میں گنوا دیتا ہے ۔ سچے مرشد سے ملاپ ہو تبھی الہٰی ناؤن سچ حقیقت کا پتہ چلے خودی او ردنیاوی دولت کی محبت ختم ہوتی ہے (3) سچے خادمان خدا و رس مرشد و سبق مرشد پر عمل کرکے اور اسے سوچ سمھ کر سچے کام و اعمال بجا لاتے ہیں ۔ خدا خود ان کو اپنا ساتھ دیتا ہے سچ و حقیقت دل میں بساتا ہے ۔ اے نانک نا دہو مراد الہٰی نام سچ و حقیقت سے ہی بلند روحانی اور دولت ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੩॥
بھگتِ کھجانا بھگتن کءُ دیِیا ناءُ ہرِ دھنُ سچُ سوءِ ॥
اکھُٹُ نام دھنُ کدے نِکھُٹےَ ناہیِ کِنےَ ن کیِمتِ ہوءِ ॥
نام دھنِ مُکھ اُجلے ہوۓ ہرِ پائِیا سچُ سوءِ ॥੧॥
من میرے گُر سبدیِ ہرِ پائِیا جاءِ ॥
بِنُ سبدےَ جگُ بھُلدا پھِردا درگہ مِلےَ سجاءِ ॥ رہاءُ ॥
اِسُ دیہیِ انّدرِ پنّچ چور ۄسہِ کامُ ک٘رودھُ لوبھُ موہُ اہنّکارا ॥
انّم٘رِتُ لوُٹہِ منمُکھ نہیِ بوُجھہِ کوءِ ن سُنھےَ پوُکارا ॥
انّدھا جگتُ انّدھُ ۄرتارا باجھُ گُروُ گُبارا ॥੨॥
ہئُمےَ میرا کرِ کرِ ۄِگُتے کِہُ چلےَ ن چلدِیا نالِ ॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ نامُ دھِیاۄےَ سدا ہرِ نامُ سمالِ ॥
سچیِ بانھیِ ہرِ گُنھ گاۄےَ ندریِ ندرِ نِہالِ ॥੩॥
ستِگُر گِیانُ سدا گھٹِ چاننھُ امرُ سِرِ بادِساہا ॥
اندِنُ بھگتِ کرہِ دِنُ راتیِ رام نامُ سچُ لاہا ॥
نانک رام نامِ نِستارا سبدِ رتے ہرِ پاہا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
بھگت خزانہ ۔ خزانہ عشق۔ بھگن ۔ عاشقان الہٰی۔ ہر دھن۔ الہٰی دولت و سرامیہ ۔ ناؤں۔ سچ وحقیقت ۔ سچ ۔ صدیوی سچ۔ اکھٹ ۔ نہ ختم ہونے والا۔ کنے نہ قیمت ہوئے ۔ کوئی اس کی قیمت نہیں بتا سکتا ۔ اجلے ۔ سرخرو۔ سچ ۔ خدا (1) بھلدار ۔ گمراہ ۔ درگیہہ۔ عدالت ۔ رہاؤ ۔ کام ۔ شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ اہنکار ۔ تکبر ۔ غرور۔ گھمنڈ۔ بوجھہہ ۔ سمجھے ۔ پکارا ۔ آہ وزاری ۔ اندھا جگت۔ دانشمندی عقل و علم سے خالی ۔ اندھ و رتار۔ عقل و علم کے بغیر عمل ۔ غبار۔ نہایت بھاری اندھیرا ۔ جاہلانہ عمل و فعل (2) وگوتے ۔ ذلیل و خوار ہوئے ۔ کیہو ۔ کچھ بھی ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ ہر نام سمال۔ الہٰی نام سچ وحقیقت کو یاد ۔ رکھ کے ۔ ندری ۔ نگاہ شفقت سے ۔ نہال ۔ خوش (3) ستِگُر ۔ سچا مرشد ۔گیان ۔ علم ۔ سمجھ ۔ سدا۔ ہمیشہ ۔ گھٹ ۔ دل ۔ چانن۔ عقل و سمجھ سے روشن ۔ امر ۔ فرمان۔ سر بادشاہں ۔ بادشاہؤوںکے سر پر ۔ اندن ۔ ہر روز۔ رام نام ۔ کد اکا نام سچ و حقیقت ۔ نستار ۔ لاہا۔ نافع۔ پاہا۔ نزدیک۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل کلام مرشد سے ہی وسل خدا ہو سکتا ہے ۔ بغیر کلام واعظ و سبق کے انسان گمراہی میں بھٹکتا رہتا ہے اور سزا پاتا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا اپنے عاشقوں پریمیوں پیاروں کو پریم پیار کا خزانہ عنایت کرتا ہے ۔ الہٰی نام ایک ایسی دولت ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتی نہ اس کی کوئی قیمت ادا کر سکتا ہے ۔ جنہوں نے الہٰی نام سچ و حقیقت کا سرمایہ واصل کر لیا وہ سر خرو ہو جاتا ہے اور عزت پاتا ہے (1)
اس جسم کے اندر پانچ چور بستے ہیں شہوت غصہ لالچ محبت اور تکبر جو انسان روحانیت اور اخلاق چراتے ہیں ۔ مرید من انسان کو سمجھ نہیں جب اخلاق روحانیت لٹا کر چیخ پکار کرتاہے تو کوئی نہیں سنتا۔ دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار انسان کو کچھ نہیں سوجھتا اندھا ہوتا ہے ۔ لہذا سارا عالم اس اندھیرے میں گرفتار ہیں اور اندھو کے سے کام کرتا ہے مرشد کے بغیر گمراہی میں رہتا ہے (2) ۔ خودی ۔ اکڑفون اور ملکیت کے احساس سے ذلیل وخوار ہوتا ہے ۔ مگر بوقت موت و آخرت کچھ ساتھ ہیں جاتا۔ جو مرید مرشد ہوکر الہٰی نام سچ و حقیقت کی طرف دھیان لگاتا ہے ۔ وہ ہمیشہ صدیوی کلام سے الہٰی صفت صلاح کرتا ہے اور الہٰی نطر عنایت و شفقت سے خوشنودی حاصل کرتا ہے (3) جن کے دل میں سچے مرشد کا عنایت کیا ہوا ہوئے علم دل پو نور ہوجاتا ہے اسکا فرمان بادشاہوں پر چلتا ہے ۔ وہ روز و شب خدا کی عبادت کرتے ہیں۔ اور الہٰی نام سچ و حقیقت کا منافع کماتے ہیں۔ صدیوی قائم رہتا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ و حقیقت ہی کامیابی کا راز ہے ۔ کلام میں محو ومجذوب سے الہٰی صحبت و قربت حاصل ہوتی ہے ۔
سورٹھِ مਃ੩॥
داسنِ داسُ ہوۄےَ تا ہرِ پاۓ ۄِچہُ آپُ گۄائیِ ॥
بھگتا کا کارجُ ہرِ اننّدُ ہےَ اندِنُ ہرِ گُنھ گائیِ ॥
سبدِ رتے سدا اِک رنّگیِ ہرِ سِءُ رہے سمائیِ ॥੧॥
ہرِ جیِءُ ساچیِ ندرِ تُماریِ ॥
آپنھِیا داسا نو ک٘رِپا کرِ پِیارے راکھہُ پیَج ہماریِ ॥ رہاءُ ॥
سبدِ سلاہیِ سدا ہءُ جیِۄا گُرمتیِ بھءُ بھاگا ॥
میرا پ٘ربھُ ساچا اتِ سُیالِءُ گُرُ سیۄِیا چِتُ لاگا ॥
ساچا سبدُ سچیِ سچُ بانھیِ سو جنُ اندِنُ جاگا ॥੨॥
مہا گنّبھیِرُ سدا سُکھداتا تِس کا انّتُ ن پائِیا ॥
پوُرے گُر کیِ سیۄا کیِنیِ اچِنّتُ ہرِ منّنِ ۄسائِیا ॥
منُ تنُ نِرملُ سدا سُکھُ انّترِ ۄِچہُ بھرمُ چُکائِیا ॥੩॥
ہرِ کا مارگُ سدا پنّتھُ ۄِکھڑا کو پاۓ گُر ۄیِچارا ॥
ہرِ کےَ رنّگِ راتا سبدے ماتا ہئُمےَ تجے ۄِکارا ॥
نانک نامِ رتا اِک رنّگیِ سبدِ سۄارنھہارا ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
داسن داس ۔ غالموں کا غلام ۔ آپ ۔ خودی پسند۔ بھگتا ۔ الہٰی عاشق۔ کارج کام ہر انند۔ الہٰی سکون ۔ اندن ۔ ہر گن گائی ۔ الہٰی حمدوثناہ ہر روز کرتا ۔ اک رنگی ۔ اک رس۔ سمائی ۔ محو ۔ ندر۔ نگاہ شفقت۔ پیج ۔ عزت۔ رہاؤ۔ سبد صلاحی ۔ کلام کی صفت۔ گرمتی ۔ سبق مرشد سے ۔ بھو ۔ خوف۔ بھاگا۔ مٹا ۔ دور ہوا۔ سوالیو ۔ خوبصورت۔ ساچا سبد۔ سچا کلام ۔ سچی سچ بانی ۔ صدیوی سچے بول۔ جاگا۔ بیدار۔ ہوشیار (2) ماہ گھنبیر ۔ نہایت سنجیدہ ۔ اچنت ۔ بیفکر ۔ نرمل۔ پاک ۔ بھرم چکائیا۔ وہم وگمان دور کیا (3) مارگ۔ راستہ ۔ پنتھ وکھڑا ۔ دشوار گذار راستہ ۔ ہر کے رنگ ۔ راتا ۔ الہٰی پریم پیار ۔ محو ومجذوب۔ سبدے ماتا۔ کلام میں محو۔ ہونمے ۔ خودی ۔ تجے وکار۔ پرائیان چھوڑ ۔ نام رتا۔ ۔ سچ وحقیقت سے متاثر ۔ اک رنگی ۔ اک رس ۔ لگاتار۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا ۔ تیری سچی نظر عنایت و شفقت اپنے خادموں پر رہتی ہے تیری اپنی کرم وعنایت ہماری عزت بچایئے ۔ رہاؤ۔ خودی دل سے نکال کر اور خادمون کا خادم ہوکر وصل خدا ہوتا ہے ۔ الہٰی عاشقوں کا کام یہ ہے کہ ہروروز الہٰی حمدوثناہ کرتے اور الہٰی ملاپ سے روحانی سکون پائے ۔ الہٰی پریمی مرشد کے کلام میں لگاتار پریم سے متاثر خدا میں محو رہتے ہیں (1) کلام کی صفت سے مجھے زندگی ملتی ہے اور سبق مرشد سے خوف مٹتا ہے میرا خدا خوبرو اور صدیوی ہے ج زیر سایہ مرشد ہوجاتا ہے اسکا دل خدا مین محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ اور سچا کلام اور سچے بول کی وہ سے ہر وقت بیدار و ہوشیار رہتاہے (2) خدا نہایت سنجیدہ اور مستقل مزاج ہے ۔ آرام آسائش پہنچانے وال اسخی ہے جس کے اوساف اعدا د و شمار سے باہر ہین۔ کامل مرشد کی خدمت کرنے سے خدا اس کے دل میں بس جاتا ہے اور (جسے ) اسے کوئی فکر متاثر نہیں کرتا۔ مراد بیفکری حالت میں وہ خدا کو دل میں بساتا ہے ۔ اسکا دل وجان پاک او ر پوتر ہوجاتا ہے صدیوی سکھ حاصل کرتا ہے دل سے ہوم وگمان مٹ جات اہے (3) الہٰی ملاپ کا راستہ بھاری دشوار گذار ہے جسے کوئی ہی سبق مرشد سے اس راستے کا رہگذر بنتا ہے اس راہ پر چلتاہے ۔ وہ الہٰی پریم پیار میں محو ومجذوب کلما کا قائل خودی اور برائیاں چھور دیتا ہے اے نانک۔ وہ الہٰی نام سچ وحقیقت میں محو ومتواتر رہتا ہے ۔ اور سبق مرشد سے زندگی کی راہیں درست کر لیتا ہے ۔
SGGS P-601
سورٹھِ مہلا ੩॥
ہرِ جیِءُ تُدھُ نو سدا سالاہیِ پِیارے جِچرُ گھٹ انّترِ ہےَ ساسا ॥
اِکُ پلُ کھِنُ ۄِسرہِ توُ سُیامیِ جانھءُ برس پچاسا ॥
ہم موُڑ مُگدھ سدا سے بھائیِ گُر کےَ سبدِ پ٘رگاسا ॥੧॥
ہرِ جیِءُ تُم آپے دیہُ بُجھائیِ ॥
ہرِ جیِءُ تُدھُ ۄِٹہُ ۄارِیا سد ہیِ تیرے نام ۄِٹہُ بلِ جائیِ ॥ رہاءُ ॥
ہم سبدِ مُۓ سبدِ مارِ جیِۄالے بھائیِ سبدے ہیِ مُکتِ پائیِ ॥
سبدے منُ تنُ نِرملُ ہویا ہرِ ۄسِیا منِ آئیِ ॥
سبدُ گُر داتا جِتُ منُ راتا ہرِ سِءُ رہِیا سمائیِ ॥੨॥
سبدُ ن جانھہِ سے انّنے بولے سے کِتُ آۓ سنّسارا ॥
ہرِ رسُ ن پائِیا بِرتھا جنمُ گۄائِیا جنّمہِ ۄارو ۄارا ॥
بِسٹا کے کیِڑے بِسٹا ماہِ سمانھے منمُکھ مُگدھ گُبارا ॥੩॥
آپے کرِ ۄیکھےَ مارگِ لاۓ بھائیِ تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ ॥
جو دھُرِ لِکھِیا سُ کوءِ ن میٹےَ بھائیِ کرتا کرے سُ ہوئیِ ॥
نانک نامُ ۄسِیا من انّترِ بھائیِ اۄرُ ن دوُجا کوئیِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
حچر۔ جبتک ۔ گھٹ انتر ۔ دلمیں۔ کھن ۔ ذرا سی دیر ۔ موڑ مگدھ سدا سے ۔ نادان جاہل ہمیشہ سے ۔ گر کے سبد ۔ پرگاسا۔ کلام مرشد کے ذیرعے علم کی روشنی آئی (1) بجھائی ۔ سمجھ ۔ تدھ وٹہوواریا۔ تجھ پر قربان ہوں۔ نام وٹہو یکجائی ۔ تیرے نام سچ و حقیقت پر قربان ۔ ہراو۔ ہم سبد وموئے ۔ کلام مرشد سے خودی مٹائی ۔ اور سبد مار جوالے ۔ کلام سے ہی خودی ختم کرکے روحانی زندگی حاصل کی ۔ سبد ے ہی مکتی پائی ۔ کلام کی برکت سے ہی ذہنی غلامی سے نجات یا چھٹکار ا حاصل ہوا۔ نرمل۔ پاک ۔ سبد گر ۔ داتا ۔ کلام دینے والا ۔ سخی (2) ۔ کت ۔ کیوں۔ بسٹا ۔گندگی ۔ مگدھ غبار۔ نہایت جاہل۔ (3) آپے کر دیکھے ۔ خودی ہی پیدا کرتا ہے خود ہی نگرانی ۔مارگ لائے ۔ راہ دکھاتا ہے ۔ دھ کھیا۔ خدا کی طرف سے تحریر شدہ ۔
ترجہ
اے خدا تو ہی سمجھ و عقل عنایت کر ۔ اے خدا میں قربان ہوں تجھ پر اور تیرے نا م سچ و حقیقت پر سو بار قربان ۔ رہاؤ۔ اے خدا جب تک میں زندہ ہوں اور سانس باقی ہیں میں تیری صفت صلاح کرتا رہوں اگر تو مجھے پل بھر کیا تھوڑے سے وقفے کے لئے بھوے تو مجھے پچاس سال جتنا عرصہ معلو م ہوتا ہے ۔ہم پہلے سے ہی بے سمجھ چلے آرہے ہیں کلام و سبق مرشد سے روحانی علم سے ذہن روشن ہوا ہے (1) کالم سے برائیوں سے نجات پاکر روحانی زندگی پائی اور کلام سے ہی جدبوں سے نجات حاصل ہوئی ۔ کلام سے ہی دل وجان اور زندگی پاک ہوکر خدا دل میں بسا۔ کلام سبق و وعاظ دینے وال سخی جنمین دل میں مح ہو گیا ہے ۔ خد الدمین بس گیا ہے (2) سبد کو نہ جاننے وال انادھا ہے ۔ عقل کا کانوں سے بہرہ ہے دنیا میں پیداہوکر کچھ نہیں کماتے ہیں۔ انہیں الہیی لطف حاصل نہیں ہوتا بیکار زندگی ضائع کرکے تناسخ میں پڑے رہتے ہیں من کے مرید گندگی کے کپڑے کی مانند گندگی میںپیدا ہوکر گندگی مین ختم ہو جاتے ہیں مورکھ اور جہال ہیں (3)
خود ہی پیدا کرکے نگرانی خود ہی کرتا ہے اورخود ہی راہ چالاتا ہے نہیں اس کے بغیر دوسراکوئی ۔ جوپہلے سے اس کی تقدیرمیں تحریر ہے کوئی مٹا سکتا نہیں جو کرتا ہے خدا ہوتا ہے وہی اے نانک جس کے دل میں سچا و حقیق نام بس گیا دوسرا بس سکتا نہیں۔
سورٹھِ مہلا ੩॥
گُرمُکھِ بھگتِ کرہِ پ٘ربھ بھاۄہِ اندِنُ نامُ ۄکھانھے ॥
بھگتا کیِ سار کرہِ آپِ راکھہِ جو تیرےَ منِ بھانھے ॥
توُ گُنھداتا سبدِ پچھاتا گُنھ کہِ گُنھیِ سمانھے ॥੧॥
من میرے ہرِ جیِءُ سدا سمالِ ॥
انّت کالِ تیرا بیلیِ ہوۄےَ سدا نِبہےَ تیرےَ نالِ ॥ رہاءُ ॥
دُسٹ چئُکڑیِ سدا کوُڑُ کماۄہِ نا بوُجھہِ ۄیِچارے ॥
نِنّدا دُسٹیِ تے کِنِ پھلُ پائِیا ہرنھاکھس نکھہِ بِدارے ॥
پ٘رہِلادُ جنُ سد ہرِ گُنھ گاۄےَ ہرِ جیِءُ لۓ اُبارے ॥੨॥
آپس کءُ بہُ بھلا کرِ جانھہِ منمُکھِ متِ ن کائیِ ॥
سادھوُ جن کیِ نِنّدا ۄِیاپے جاسنِ جنمُ گۄائیِ ॥
رام نامُ کدے چیتہِ ناہیِ انّتِ گۓ پچھُتائیِ ॥੩॥
سپھلُ جنمُ بھگتا کا کیِتا گُر سیۄا آپِ لاۓ ॥
سبدے راتے سہجے ماتے اندِنُ ہرِ گُنھ گاۓ ॥
نانک داسُ کہےَ بیننّتیِ ہءُ لاگا تِن کےَ پاۓ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
سمال۔ یاد رکھ ۔ گورمکھ ۔مرشد کے ذریعے ۔ بھگت ۔ پریم پیار۔ عشق۔ پرھ بھاویہہ۔ خدا کا پیارا ہوجاتا ہے ۔ اندن ۔ ہر روز ۔ نام وکھانے ۔ سچ و حقیقت بیان کرتا ہے ۔ سار کریہہ ۔ خبر گیری ۔نگرانی کرتا ہے ۔جو تیرے من بھانے ۔ جو تیرے دل کو اچھے لگتے ہیں۔ گن گیہہ گنی سمانے ۔ صفت صلاح کرکے جس کی صفت صلاھکرتے ہیں۔ اس میں محو ومجذوب ہو جاتے ہیں (1) ہر جیؤ سدا سمال ۔ خدا کو ہمیشہ یاد کر ۔ انت کال۔ بوقت اخرت۔ بیلی ۔ دوستی ۔ مددگار۔ نیہے ۔ ساتھ دیوے ۔ رہاؤ۔ دسٹ چوکڑی ۔ بدکاری گروہ ۔ کوڑ کماویہہ۔ جھوٹے کام کرتے ہیں۔ نہ بوجھے وچارے ۔ نہ سمجھتے ہیں نہ وچتے ہیں۔ نندا۔ بدگوئی ۔ دسٹی ۔ رہی ۔ نکھیہہ بدارے۔ ناخنوں سے پھاڑ ڈالا ۔ لئے ابھارے۔ بچائے (2) آپس کو۔ اپنے آپ کو ۔ بہو بھلا۔ نہایت نیک۔ مت۔ سمجھ ۔عقل ۔سادہو ۔ جس نے زندگی کی طرز اور اخلاق درست کر لیا۔ پاکدامن۔ جن ۔ خادم۔ خدمتگار۔ نندا ویاپے ۔ بدگوئی میں مشغول (3) سہجے ماتے ۔ روحانی سکون میں محو ومجذوب ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل ہمیشہ خدا کو یاد کرتا رہ کیونکہ بوقت اخرت یہی تیرا ساتھی ومددگار ہوگا اور ہمیشہ تیرا ساتھ دیگا ۔ رہاؤ۔
جو انسان مرد کے وسیلے سے خدا سے پریم پیار کرتے وہ خدا کے پیارے ہوجاتے ہیں جو الہٰی نام سچ و حقیق تمیںدھیان لگاتے ہیں۔ اےخدا تو اپنے پیاریون کی خبر گیری تو خود کرتاہے اے خدا تو اوصاف بخشش کرنے والا ہے ۔ سبد یا کلام سے تیری پہچان اور سمجھ آتی ہے اور تیری حمدوثناہ سے اس اوصاف کے مالک میںمحو ومجذوب ہوجاتا ہے انسان (1)
بدکاریاوںکا گروہ ہمیشہ سمجھتے ہیں نہ سوچتے ہیں جھوٹی کار کرتے ہیں ۔ بد گوئی اوربدکاری سے کس کو کوئی صلہ ملا ہے ہر ناکھس ناخنوں سے پھاڑ ڈالا۔ پر ہلاد جو ہمیشہ حمدوثناہ کرتا تھا خدانے اسے بچائیا (2) جو اپنے آپ کونہایت نیک کہلاتا ہے اور سمجھتا ہے وہ عقل و شعو ر سے خالی ہوتا ہے ۔ جو نیک آد میون کی بدگوئی کرتے ہیں وہ زندگی فضول ضائع کر بیٹھتے ہیں اور خدا کو یاد نہ رکھنے کی وجہ سے آکر پچھتاتے ہوئے زندگی گنوا کر اس علام سے رخصت ہوتے ہیں (3) اپنے پیاروں کی زندگی خدا خود کامیاب بناتا ہے اور ان کو خدمت مرشد میںلگاتا ہے ۔ وہ ہر وقت خدا کی صفت صلاح کرکے کلامرشد میں محوومجذوب ہوکر روحانی سکون کا لطف اُٹھاتے ہیں ۔ خادم نانک ۔ عرض گزارتا ہے کہ میں ان کے پاون پڑتاہوں۔
سورٹھِ مہلا ੩॥
سو سِکھُ سکھا بنّدھپُ ہےَ بھائیِ جِ گُر کے بھانھے ۄِچِ آۄےَ ॥
آپنھےَ بھانھےَ جو چلےَ بھائیِ ۄِچھُڑِ چوٹا کھاۄےَ ॥
بِنُ ستِگُر سُکھُ کدے ن پاۄےَ بھائیِ پھِرِ پھِرِ پچھوتاۄےَ ॥੧॥
ہرِ کے داس سُہیلے بھائیِ ॥
SGGS P-602
جنم جنم کے کِلبِکھ دُکھ کاٹے آپے میلِ مِلائیِ ॥ رہاءُ ॥
اِہُ کُٹنّبُ سبھُ جیِء کے بنّدھن بھائیِ بھرمِ بھُلا سیَݩسارا ॥
بِنُ گُر بنّدھن ٹوُٹہِ ناہیِ گُرمُکھِ موکھ دُیارا ॥
کرم کرہِ گُر سبدُ ن پچھانھہِ مرِ جنمہِ ۄارو ۄارا ॥੨॥
ہءُ میرا جگُ پلچِ رہِیا بھائیِ کوءِ ن کِس ہیِ کیرا ॥
گُرمُکھِ مہلُ پائِنِ گُنھ گاۄنِ نِج گھرِ ہوءِ بسیرا ॥
ایَتھےَ بوُجھےَ سُ آپُ پچھانھےَ ہرِ پ٘ربھُ ہےَ تِسُ کیرا ॥੩॥
ستِگُروُ سدا دئِیالُ ہےَ بھائیِ ۄِنھُ بھاگا کِیا پائیِئےَ ॥
ایک ندرِ کرِ ۄیکھےَ سبھ اوُپرِ جیہا بھاءُ تیہا پھلُ پائیِئےَ ॥
نانک نامُ ۄسےَ من انّترِ ۄِچہُ آپُ گۄائیِئےَ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
سو۔ وہ ۔ سکھ ۔ طالب علم ۔ مرید۔ سکھا ۔ ساتھی ۔ بندھپ ۔ رشتہ دار ۔ گر کے بھانے ۔ رضائے مرشد۔ اپنے بھاے ۔ اپنی مرضی مطابق ۔ وچھڑ۔ جدا ہوکر۔ چوٹا کھاوے ۔ سزا پائے (1) سُہیل ۔ آسانی مں۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ رہاؤ۔
کٹنب۔ قبیلہ ۔ بندھن۔ غلامی ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔ موکھ دوآر۔ نجات یا آزادی کا دروازہ ۔ کرم ۔ اعملا (2) ہو۔ خودی ۔ میرا ۔ ملکیت ۔ پلچ ۔ ذلیل و خوار ۔ گور مکھ ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ نج گھر ۔ روحانی علم و جانکاری سمجھ ۔ آپ پچھانے ۔ اپنے کردار کی پڑتال و پہچان (3) دیال۔ مہربان۔ بھاؤ۔ مقصد۔ پھل۔ نتیجہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
عاشقان الہٰی ہمیشہ آرام و آسائش میں زندگی بسر کرتے ہیں خدا خود ان کے دیرینہ کئے ہوئے گناہ معاف کر دیتا ہے اور انہیں اپنے ساتھ ملا لیتا ہے (رہاؤ۔
وہی انسان مرید مرشد دوست اور رشتہ دار ہے مرشد کی رضا میں رہتاہے ۔ جو اپنی مرضیکی مطابق چلتا ہے ۔ وہ خد اسے جدائی پاکر عذاب پاتا ہے ۔ سچے مرشد کے بگیر کبھی آرام نہیںپاتا عذاب پاتا ہے اور باربار پچھتاتا رہتا ہے (1) یہ خانہ داری اور قبیلہ زندگیکے لئےغلامی ہے انسان وہم وگمان میں بھٹکتا رہتا ہے دنای میں بغیر مرشدکے غلامی نہیں جاتی مرشد ہی آزادی دلاتا ہے جو صرف کام کرتے ہیں سبق مرشد کلمہ مرشد کی پہچان نہیں کرتے تناسخ میںپڑے رہتے ہیں (2) خودی اور ملکیتی پیار میں عالم ذلیل وخوار ہو رہا ہے ۔ کوئی کسی کانہیں۔ مرشد کے وسیلے سے حقیقت اور حقیقی ٹھکانہ ملتا ہے صفت صلاھ سے ذہنی سکون الہٰی حضوری حاصل ہوتی ہے جو انسان اپنے آپ کی پہنں پہچان اور اپنے اعمال و کردار کی تحقیق کرتا ہے تو خدا اس کے لئے اسکا مددگار ہوجاتا ہے (3) سچا مرشد ہمیشہ مہربان رہتا ہے ۔ مگر بغیر تقدیر اور تقدر کس طرح ملے ۔ مرشد سب یکساں پیاری بھری نظروں سے دیکھت اہے مگرجیسی کسی کے دل نیت یا مراد ہوتی ہے ویسا نتیجہ اخذ کرتا ہے ۔ اےنانک۔ الہٰی نام سچ وحقیقت تب دل میں بستی ہے جب دل سے خودی نکالی ہو۔
سورٹھِ مہلا ੩ چوَتُکے ॥
سچیِ بھگتِ ستِگُر تے ہوۄےَ سچیِ ہِردےَ بانھیِ ॥
ستِگُرُ سیۄے سدا سُکھُ پاۓ ہئُمےَ سبدِ سمانھیِ ॥
بِنُ گُر ساچے بھگتِ ن ہوۄیِ ہور بھوُلیِ پھِرےَ اِیانھیِ ॥
منمُکھِ پھِرہِ سدا دُکھُ پاۄہِ ڈوُبِ مُۓ ۄِنھُ پانھیِ ॥੧॥
بھائیِ رے سدا رہہُ سرنھائیِ ॥
آپنھیِ ندرِ کرے پتِ راکھےَ ہرِ نامو دے ۄڈِیائیِ ॥ رہاءُ ॥
پوُرے گُر تے آپُ پچھاتا سبدِ سچےَ ۄیِچارا ॥
ہِردےَ جگجیِۄنُ سد ۄسِیا تجِ کامُ ک٘رودھُ اہنّکارا ॥
سدا ہجوُرِ رۄِیا سبھ ٹھائیِ ہِردےَ نامُ اپارا ॥
جُگِ جُگِ بانھیِ سبدِ پچھانھیِ ناءُ میِٹھا منہِ پِیارا ॥੨॥
ستِگُرُ سیۄِ جِنِ نامُ پچھاتا سپھل جنمُ جگِ آئِیا ॥
ہرِ رسُ چاکھِ سدا منُ ت٘رِپتِیا گُنھ گاۄےَ گُنھیِ اگھائِیا ॥
کملُ پ٘رگاسِ سدا رنّگِ راتا انہد سبدُ ۄجائِیا ॥
تنُ منُ نِرملُ نِرمل بانھیِ سچے سچِ سمائِیا ॥੩॥
رام نام کیِ گتِ کوءِ ن بوُجھےَ گُرمتِ رِدےَ سمائیِ ॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ مگُ پچھانھےَ ہرِ رسِ رسن رسائیِ ॥
جپُ تپُ سنّجمُ سبھُ گُر تے ہوۄےَ ہِردےَ نامُ ۄسائیِ ॥
نانک نامُ سمالہِ سے جن سوہنِ درِ ساچےَ پتِ پائیِ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
سچی بھگت ۔ سچا الہٰی پیار ۔ ہونمے سبد سمانی ۔ خودی سبد میں مجذوب ہوجاتی ہے ۔ بھولی پھرے ایانی ۔ بے سمجھ بھول میں پھر رہی ہے ۔ منمکہہ ۔ خود پسندی (1) آپ ۔ خوئشتا ۔ اپنا آپ ۔ پڑتال کردار خود۔ جگجیون ۔ عالم کی زندگی خدا۔ تج ۔ چھوڑ کر ۔ کام ۔ شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ اہنکار ۔ تکبر ۔غرور۔ سدا حضور۔ حاضر ناطر ۔ جگ جگ ۔ ہر زمانے میں۔ یانی سبد پچھانی ۔ کلام کی پہچان سچ و حقیقت سے ہوتی ہے (2) ستِگُر سیو ۔ سچے مرشد کی خدمت سے ۔ نام پچھاتا۔ نام کو سمجھا ۔ سپھل جنم جگ آئیا ۔ اس دنیا میں پیدار ہونا کامیابی ہے ۔ گن گاوے ۔ گئی اگھائیا۔ با اوصاف کی صفت صلاح سے صبر ملا۔ مل۔ پرگاس۔ دل کا پھول کھلا۔ مراد دل خوش ہوا۔ انحد سبد بحائیا ۔ روحانی سنگیت جو صرف ذہن سمجھ کر متاثر ہوتا ہے ۔ اور لطف اٹھاتا ہے ۔ مراد روحانی خویش ۔ نرمل۔ پاک ۔ نرمل پانی ۔ پاک کلمہ ۔ سچے سچ سمائیا ۔ صدیوی سچے خدا میں محو ومجذوب ہوا (3) گت ۔ اصلیت ۔ حقیقت ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ ردے ۔ دلمیں۔ سمائی۔ بسی ۔ مگ ۔ راستہ ۔ طریقہ ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ تپتیا۔ تسکین پائی۔ ج پ۔ ریاض۔ تپ ۔ تپسیا۔ سنجم۔ ضبط۔ قابو۔ نامسمالیہہ۔ خدا کو خدا کے نام کایاد کرے ۔ سوہن ۔ خوب صورت دکھائی دیتے ہیں۔ پت ۔ عزت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسانوں بھائیون ہمیشہ مرشد کے زیر سیاہ رہو۔ وہ اپنی نظر عنیات سے عزت کی حفاظت کرتاہے اور الہٰی نام بخشش کرتا ہے ۔ رہاؤ۔
سچاپیار پریم عشق سچے مرشد کے وسیلے سے ہوتا ہے ۔ سچا کلام وکلمہ دل میں بستا ہے سچے مرشد کی خدمت سے آرام و آسائش ملتا ہے اس کی خودی کلام میں جزب ہو جاتی ہے مٹ جاتی ہے ۔ سچے مرشد کے بغیر خدا سے پیار پیدا نہیں ہو سکتا جو نا داسنتی یا بے سمجھی میں گمراہ رہتا ہے ۔ مرید من من کے مطابق چلنے والا عذاب اتھاتا ہے اور بلاوجہ تکلیف برداشت کرتاہے (1) جس نے کامل مرشد کے زریعے اپنی اخلاقی و روحانی زندگی کی تحقیق شروع کر دی اور کلام کے ذریعے الہٰی اوصاف کو سمجھنا شروع کیا اس کے دل میں جہاں کو زندگی عنایت کرنے والا خدا بس گیا ۔ ا سنے شہوت غصہ غرور وتکبر چھوڑ دیا ۔ اس کے دل میں الہٰی لا محدود نام سچ و حقیقت ہر وقت ساتھ بستا دکھائی دینے لگا اور ہر جگہ بستا دکھائی دیا ۔اور کلام و سبق مرشد کے پہچان ہوگئی اور الہٰی نام میٹھااور پیارا لگنے لگا (2) جس نے سچے مرشد کی خدمت سے نام یعنی سچ و حقیقت کو سمجھلیا اس کی زندگی اور دنیا میںپدیا ہونا کامیاب ہوا الہٰینام سچ و حقیقت کے لطف سے ہمیشہ کے لئے تسلیہوجاتی ہے اور اس با اوصاف کدا کی حمدوثناہ سے اس کی کوئی خواہش باقی نہی رہی دل کی تسلی ہوجاتی ہے اس کا دل خوشی س کھل جاتا ہے اور ا لہٰی پریم پیار میں محو ومجذوب رہتا ہے اس کے ل دل میں ہمیشہ لگاتار برابرروحانی سنگیت ہوتاہے جو یکسوئی اور مجذوبیت کامضمونہےجو صرف اندرونی احساس ہے اسکا دل وجان پاک پوتر پاک بولی صدیوی سچے سچ م راد الہٰی نام میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے (3) خدا کے نام کی روحانی عظمت و بلندی کو کوئی نہیں سمجھتا سبق مرشد سے دل میں بستی ہے ۔ سبق مرشد سے الہٰی نام سچ وحقیقت دل میں بستا ہے مرید مرشد ہونے سے طریقے اور راستے کی پہچان ہوتی ہے ۔ یہی ریاضت و عبادت تپسیا اور نفس پر ضبط ہے ۔ اے نانک۔ جو انسان جو الہٰی نام سچ و ھقیقت دل میں بسا رکھتے ہیں وہ خوش گوار زندگی گذارنے والے ہوجاتے ہیں اور الہٰی در پر عزت پاتے ہیں۔
سورٹھِ مਃ੩ دُتُکے ॥
ستِگُر مِلِئےَ اُلٹیِ بھئیِ بھائیِ جیِۄت مرےَ تا بوُجھ پاءِ ॥
سو گُروُ سو سِکھُ ہےَ بھائیِ جِسُ جوتیِ جوتِ مِلاءِ ॥੧॥
من رے ہرِ ہرِ سیتیِ لِۄ لاءِ ॥
من ہرِ جپِ میِٹھا لاگےَ بھائیِ گُرمُکھِ پاۓ ہرِ تھاءِ ॥ رہاءُ ॥
SGGS P-603
بِنُ گُر پ٘ریِتِ ن اوُپجےَ بھائیِ منمُکھِ دوُجےَ بھاءِ ॥
تُہ کُٹہِ منمُکھ کرم کرہِ بھائیِ پلےَ کِچھوُ ن پاءِ ॥੨॥
گُر مِلِئےَ نامُ منِ رۄِیا بھائیِ ساچیِ پ٘ریِتِ پِیارِ ॥
سدا ہرِ کے گُنھ رۄےَ بھائیِ گُر کےَ ہیتِ اپارِ ॥੩॥
آئِیا سو پرۄانھُ ہےَ بھائیِ جِ گُر سیۄا چِتُ لاءِ ॥
نانک نامُ ہرِ پائیِئےَ بھائیِ گُر سبدیِ میلاءِ ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
ستِگُر ملیئے الٹی بھئی ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے خیالات بدل جاتے ہین۔ پہلے کے برعکس ۔ جیوت مرے ۔ دنیاوی دولت کی محبت بد چلنی اور بد اخلاق کو چھوڑے ۔ تابوجھ پائے ۔ تب سمجھ آتی ہے ۔ سوگرو۔ وہی مرشد۔ سو سکھ ۔ وہی مرید۔ جس جوتی ۔ جسے نور الہٰی ۔ جوت ملائے ( اپنی ) نور میں مدغم۔ ملاے (1) لو۔ پریم پیار سے مخمور توجو ۔ دھیان میٹھا لاگے ۔ پیار محسوس ہونے لگتا ہے ۔ گورمکھ پائے ہر تھائے ۔ مرشد کے وسیلے سے ٹھکانہ ملتا ہے ۔ رہاؤ۔ منمکہہ دوجے بھائے ۔ خودی پسند کا غیروں مراد دنیاوی لذتوں سے محبت ۔ تیہہ کٹیہہ۔ پرالی ۔ توری یا چھلڑ ۔ چھلکے کو تتا ہے (2) نام میں رویا ۔ نام یعنی سچ و حقیقت ۔ مکل طورپر دل میں دھنس کر بیٹھ گئی ۔ گھر کر گئی ۔ رویا۔ بسیا۔ ہیت اپار۔ لا محدود محبت (3)
آئیا سو پروان۔ دنیا میں پیدائش قابل قبول و منظور ۔ گرسیو ۔ خدمت مرشد ۔ ۔ چت لائے ۔ دل لگائے ۔ گر سبدی میلائے ۔ کلام و سبق مرشد سے الہٰی ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل خدا سے مکمل محبت اور نہایت توجہ اور دھیان لگا اے دل الہٰی رضا کر اس سے دل میں محبت پیدا ہوتی ہے اور مرشد کی وساطت سے الہٰی در پر ٹھکانہ ملتا ہے ۔ رہاو۔ سچے مرشد کے ملاپ سے انسانی اخلاق کی راہیں طرز زندگی بدل جاتی ہے انسان کو برائیون سے نفرت پیدا ہوجاتی ہے دنیاوی کاربار کرتے ہوئے برائیوں سے نفرت اور پرہیز گار ہو جات اہے وہی گرو اور مرشد ہے اور وہی مرید مرشد جس کی نور الہٰی نور سے یکسو ہوگیا (1) مرشد کے بغیر خدا سے پیار پیدا نہیں ہو سکتا خودی پسند انسان خدا کے علاوہ دوسرں ے محبت کرتا ہے ۔ پرالی ۔ توڑی یا چھلکے کوٹتا ہے مراد بیکار کام کرتا ہے ۔ جس سے کچھ ملتا نہیں لا حاصل (2)
مرشد کے ملاپ سے الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بسی ہے اور اسے سچا پریم پیار سے الہٰی حمدوثناہ کرتا رہتا ہے (3)
اس دنیا مین پیدا ہونا اسی کا قبول ہوتا ہے جو در س مرشد پر عمل کرتا ہے خدمت مرشد کرتا ہے اسمیں دل لگاتا ہے ۔ اے نانک ۔ مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام حاصل ہوتا ہے اور کالم کی برکت سے الہٰی ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੩ گھرُ ੧॥
تِہیِ گُنھیِ ت٘رِبھۄنھُ ۄِیاپِیا بھائیِ گُرمُکھِ بوُجھ بُجھاءِ ॥
رام نامِ لگِ چھوُٹیِئےَ بھائیِ پوُچھہُ گِیانیِیا جاءِ ॥੧॥
من رے ت٘رےَ گُنھ چھوڈِ چئُتھےَ چِتُ لاءِ ॥
ہرِ جیِءُ تیرےَ منِ ۄسےَ بھائیِ سدا ہرِ کے گُنھ گاءِ ॥ رہاءُ ॥
نامےَ تے سبھِ اوُپجے بھائیِ ناءِ ۄِسرِئےَ مرِ جاءِ ॥
اگِیانیِ جگتُ انّدھُ ہےَ بھائیِ سوُتے گۓ مُہاءِ ॥੨॥
گُرمُکھِ جاگے سے اُبرے بھائیِ بھۄجلُ پارِ اُتارِ ॥
جگ مہِ لاہا ہرِ نامُ ہےَ بھائیِ ہِردےَ رکھِیا اُر دھارِ ॥੩॥
گُر سرنھائیِ اُبرے بھائیِ رام نامِ لِۄ لاءِ ॥
نانک ناءُ بیڑا ناءُ تُلہڑا بھائیِ جِتُ لگِ پارِ جن پاءِ ॥੪॥੯॥
لفظی معنی:
تہی گنی ۔ تینوں اوصاف ۔ رجو ستو تمو۔ راج یا بڑا بننے کا خیال ۔ سچائی اور لالچ ۔ تربھون۔ تینوں عالم ۔ گور مکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ بوجھ ۔ سمجھ (1) نریگن ۔ تینوں اوصاف ۔ چوتھے پد ۔تینوں حالتوں کو چھوڑ کر چوتھے درجے ۔ چت لائے ۔ دل لگا ۔ ہر جیو ۔ خدا ۔ رہاؤ۔ نامے تے ۔ نام سے ۔ سب ۔ سارے ۔اپجے ۔ پیدا ہوئے ہیں۔ نائے وسریئے ۔نام بھول جانے سے ۔ مرجائے ۔ روھانی واخلاقی موت ہوجاتے ہے ۔ اگیانی ۔ لا علم ۔ جگت۔ دنیا ۔ جہان ۔ علام ۔ اندھ ۔ اندھیرے میں۔ نا وافقفیت ۔ سوتے ۔ غفلت میں۔ مہائے ۔ لٹ گئے (2) گورمکھ جاگے ۔ جو مرشد کے وسیلے سے بیدار ہوئے ہوشیار ہوئے ۔ سے ابھرے ۔ بچے ۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ لاہا۔ منافع ۔ نفع بخشش۔ ہر نام ۔ خدا کا نام (3) گر سرنائی ۔ پناہ مرشد ۔ ناو۔ بیڑا۔ جہاز۔ تلہڑا۔ عارضی بیڑی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل تینوں اوصاف چھوڑ کر ان سے بلند چوتھے درہ سے پیار کر تاکہ خدا تیرے دل میں بس جائے اور الہٰی حمدوثناہ کرنے سے ۔ رہاو۔ سارا عالم تینوں اوصاف کی گرفت میں ہے مرشد کے وسیلے سے اس کی سمجھ آتی ہے الہٰی نام سچ و حقیقت اپنا کر نجات حاصل ہوتی ہے ۔ ان سے پوچھو جنہیں روحانی زندگی کی سمجھ ہے (1) سارا علام نام سے پیدا ہوا ہے انم بھول جانا روحانی موت ہے ۔ روحانی زندگی کی سمجھ کے بغیر سارا علام اندھیرے میںہے ۔ دنیاوی سرمایہ کی محبت میں اور غفلت میں زندگی لٹ رہی ہے (2) جو مرشد کے وسیلے سے بیدار و ہوشیار ہوئے بچے انہیں الہٰی نام سے پیار ہوگیا اور دنیایو زندگی کے خوفناک سمندر کو پار کیا مراد زندگی کامیاب بنائی ۔اس عالم میں الہٰی نام ہی نفع بخشش ہے ۔ اسے دل میں بسا ؤ (3) جنہوں نے مرشد کی پناہ میں الہٰی نام دل میں بسائیا ۔ وہ زندگی کے خوفناک سمندر میں غرق ہونے سے بچے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام ہی جہاز ہے جس کے ذریعے اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو کامیابی سے پار ہو سکتے ہیں۔
سورٹھِ مہلا ੩ گھرُ ੧॥
ستِگُرُ سُکھ ساگرُ جگ انّترِ ہور تھےَ سُکھُ ناہیِ ॥
ہئُمےَ جگتُ دُکھِ روگِ ۄِیاپِیا مرِ جنمےَ روۄےَ دھاہیِ ॥੧॥
پ٘رانھیِ ستِگُرُ سیۄِ سُکھُ پاءِ ॥
ستِگُرُ سیۄہِ تا سُکھُ پاۄہِ ناہِ ت جاہِگا جنمُ گۄاءِ ॥ رہاءُ ॥
ت٘رےَ گُنھ دھاتُ بہُ کرم کماۄہِ ہرِ رس سادُ ن آئِیا ॥
سنّدھِیا ترپنھُ کرہِ گائِت٘ریِ بِنُ بوُجھے دُکھُ پائِیا ॥੨॥
ستِگُرُ سیۄے سو ۄڈبھاگیِ جِس نو آپِ مِلاۓ ॥
ہرِ رسُ پیِ جن سدا ت٘رِپتاسے ۄِچہُ آپُ گۄاۓ ॥੩॥
اِہُ جگُ انّدھا سبھُ انّدھُ کماۄےَ بِنُ گُر مگُ ن پاۓ ॥
نانک ستِگُرُ مِلےَ ت اکھیِ ۄیکھےَ گھرےَ انّدرِ سچُ پاۓ ॥੪॥੧੦॥
لفظی معنی:
ستِگُر سکھ ساگر۔ سچا مرشد آرام و آسائش کا سمندر ہے ۔ ۔ جگ ۔ انتر ۔ دنیا میں۔ ہو ر تھے ۔ کسی اور جہگ ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ دھاہی ۔ آہ وزاری (1) پرانی ۔ اے انسان ۔ تاہے نے ۔ درنہ ۔ رہاؤ ۔ تریگن دھات ۔ تینوں اوصاف الی دوڑ دہوپ ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ ساد۔ مزہ ۔ سندھیا۔ پرستش ۔ جو صبح شام دوپہر کی جاتی ے ۔ ترپن ۔ پانی ۔ چڑھانا جو اپنے بزرگوں اور دیوتاؤں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے کیجاتی ہے ۔ گائتری ۔ وہ پاک منتر جسے بوقت پرستش پڑھا جاتا ہے ۔ب ن بوجھے ۔ بغیر سمجھنے کے (3) اندھا ۔ ذہنی طور پر نابینا ۔ کوتاہ ۔ اندیش ۔ اندھ کماوے ۔ بے سمجھی والے کام کرے ۔مگ ۔ راستہ ۔طریقہ ۔ تے اکھی ۔ حاضر ناظر ۔ ساہمنے ۔ گھرے اندر سچ پائے ۔ دل میں ۔ خدا ملجاتاہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان خدمت مرشد سے سکھ لتا ہے ۔ خدمت مرشد سے سکھ ملتا ہے ونہ زندگی بیکار چلی جاتی ہے ۔ رہاؤ۔ سچا مرشد آرام و آسائش کا سمندر ہے ۔ کسی اور جہگ آرام نہیں ہے اس دنیا کو خودی کی بیماری لگی ہوئی ہے جس کی وجہ سے تناسخ میں پڑتے ہیں اور آہ وزاری کرتے ہیں (1) انسا ن تینوں اوصاف کی گرفت میں آکر بہت دوڑ دہوپ جہدو جہاد کرتا ہے ۔ مگر خدا کا لطف نہیں اُٹھاتا ۔ تینوں وقت سندھایا یا پاٹھ کرتے ہیں اپنے آباؤ و اجداد یا بزرگوں یادیوتاوں کو پانی بھینٹ کرتے ہیں تین لائنوں والی گائتری کا جاپ کرتے ہیں مگر روحانی ای اخلاقی سمجھ کے بغیر عذاب پاتے ہیں (2) جو انسان مرشد کے بتائے ہوئے سبق پر عمل کرتا ہے وہ خوش قسمت ہے مگرمرشد اسے ملتا ہے جسے خدا آپ ملاتاہے ۔ خادم خدا الہٰی لطف اُٹھا کر ہمیشہ تسکین حاصل کرتا ہے ۔ اگر اپنے دل سے خودی نکال دے (3) یہ دنیا دنیاوی دولت میں اندھی ہوئی ہے اور اندھوں والے کام کرتی ہے ۔ مرشد کے سبق و واعظ کے بغیر روحانی اخلاقی حقیقی زندگی بسر کرنے کی رہایں اور طریقے دریافت نہیں ہو سکتے ۔ اے نانک اگر اسے سچا مرشد مل جائے تو اسے اپنے دل و ذہن میں ہی دیدار خدا ہوجاتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੩॥
بِنُ ستِگُر سیۄے بہُتا دُکھُ لاگا جُگ چارے بھرمائیِ ॥
ہم دیِن تُم جُگُ جُگُ داتے سبدے دیہِ بُجھائیِ ॥੧॥
ہرِ جیِءُ ک٘رِپا کرہُ تُم پِیارے ॥
ستِگُرُ داتا میلِ مِلاۄہُ ہرِ نامُ دیۄہُ آدھارے ॥ رہاءُ ॥
منسا مارِ دُبِدھا سہجِ سمانھیِ پائِیا نامُ اپارا ॥
ہرِ رسُ چاکھِ منُ نِرملُ ہویا کِلبِکھ کاٹنھہارا ॥੨॥
SGGS P-604
سبدِ مرہُ پھِرِ جیِۄہُ سد ہیِ تا پھِرِ مرنھُ ن ہوئیِ ॥
انّم٘رِتُ نامُ سدا منِ میِٹھا سبدے پاۄےَ کوئیِ ॥੩॥
داتےَ داتِ رکھیِ ہتھِ اپنھےَ جِسُ بھاۄےَ تِسُ دیئیِ ॥
نانک نامِ رتے سُکھُ پائِیا درگہ جاپہِ سیئیِ ॥੪॥੧੧॥
لفظی معنی:
جگچارے بھرمائی۔ ہر زمانے میں بھٹکتا رہا ۔ دین ۔ بے وقار۔ غریب (1) ادھارے ۔ اسرا۔ مدد۔ رہاؤ۔ منسا۔ ارادہ ۔ خواہش ۔ تمنا۔ دبدھا۔ دوچتی ۔ تشویش۔ سہج ۔ روحانی یا ذہنی سکنو ۔ اپار۔ لا محدود۔ جسکا کنارہ کوئی نہ ہو ۔ نرمل۔ پاک۔ کل وکھ ۔ گناہو ں کو (2) سبد۔ کلمہ کلام۔ (3) دانے ۔ سخی ۔ سخاوت کرنے والاے ۔ خدا ۔ دات۔ نعمت۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ درگیہہ جاپے ۔ الہٰی بارگاہ میں شہرت انہیں ہی ملتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا مہربانی کیجیئے میرے پیارے مجھے الہٰی نام سچ وحقیقت کا درس دینے والے سچے مرشد دے ملاؤ اور سچ و حقیقت کا آسرا اور سہارا دیجیئے ۔رہاؤ۔ بغیر خدمت مرشد مراد اس کے سبق و درست کے بغیر عذاب ملاتا ہے اور انسان ہر دور زماںمیں بھٹکتا رہا ہے ۔ ہم بے وقار غریب ناتواں ہیں اور اے خدا تو ہر دور زماں میں داتا ہمیں اپنے کالم سبق درس وواعظ سے روحانی اخلاقی زندگی بسر کرنے کا طور طریقہ راستہ سمجھاؤ (1) راوے خواہشات دو طرفی سوچ کو ختم کرکے اس لا محدود نام الہٰی سچ وحقیقت سے روحانی و زہنی سکون ملتا ہے ۔ الہٰی لطف کا مزہ لینے سے دل پاک و پائس ہوجاتا ہے جو گناہوںکو کاٹ دیتا ہے (2) سبد سے برائیوں بد اخلاقیوں کی موت ہوجاتی ہے اور ہمیشہ کے لئے زندگی روحانی واخلایق طور پر پاک ہوجاتی ہے اور روحانی حقیقت ہمیشہ میٹھا مرا و پیار ہوجاتا ہے ۔ جسے کوئی ہی پاتا ہے (3) یہ نعمت اپنے ہاتھ یعنی زیر اختیارات رکھی ہوئی ہے جسے چاہتا ہےد یتا ہے اے نانک الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو و مجذوب ہونے سے سکھ ملتا ہے اور اسے ہی بارگاہ خدا میں شہرت ۔
سورٹھِ مہلا ੩॥
ستِگُر سیۄے تا سہج دھُنِ اُپجےَ گتِ متِ تد ہیِ پاۓ ॥
ہرِ کا نامُ سچا منِ ۄسِیا نامے نامِ سماۓ ॥੧॥
بِنُ ستِگُر سبھُ جگُ بئُرانا ॥
منمُکھِ انّدھا سبدُ ن جانھےَ جھوُٹھےَ بھرمِ بھُلانا ॥ رہاءُ ॥
ت٘رےَ گُنھ مائِیا بھرمِ بھُلائِیا ہئُمےَ بنّدھن کماۓ ॥
جنّمنھُ مرنھُ سِر اوُپرِ اوُبھءُ گربھ جونِ دُکھُ پاۓ ॥੨॥
ت٘رےَ گُنھ ۄرتہِ سگل سنّسارا ہئُمےَ ۄِچِ پتِ کھوئیِ ॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ چئُتھا پدُ چیِنےَ رام نامِ سُکھُ ہوئیِ ॥੩॥
ت٘رےَ گُنھ سبھِ تیرے توُ آپے کرتا جو توُ کرہِ سُ ہوئیِ ॥
نانک رام نامِ نِستارا سبدے ہئُمےَ کھوئیِ ॥੪॥੧੨॥
لفظی معنی:
سہج دن ۔ روحانی سکون کے لطف میں سنگت کی لہریں۔ گت مت۔ علم ونجات۔ ہر کا نام ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت ۔ نام ے نا سمائی ۔ سچ و حقیقت سے سچ و حقیقت میں محو و مجذوب ہوئے (1) بوڑانا پاگل ۔ دیوناہ ۔ منمکھ ۔ خود پسندی ۔ اندھا ۔ عقل و شعور ہونے کی وجہ س ذہنی نابینا ۔ سبد نہ جانے ۔ کلام نہیں سمجھتا۔ بھرم بھلانے ۔ وہم وگمان میں بھٹکتا پرھتا ہے ۔ رہاؤ۔ ہونمے ہندھن ۔ خودی کی غلامی ۔ بھلانا۔ گمراہی ۔ سراوپر اوبھو۔ سر پر گھڑا ہے ۔ گربھ ۔ پیٹ اندر (2) ترے گن ورتیہہ ۔ تین اوصاف ۔ رائج ہیں۔ پت ۔ عزت ۔ چوتھا پد۔ وہ روحانی رتبہ جہاں تینوں اوصاف بے اثر ہوجاتے ہیں اپنا تاثر نہیں ڈال سکے (3) نستارا۔ نجات ۔ آزاد۔
ترجمہ معہ تشریح:
بغیر سچے مرشد تام عالم دیوانگی میںہے ۔ خودی پسند دنیاوی دولت کی محبت میں سر شار ذہنی طور پر نابینا ہے اسے کچھ دکھائی نہیں دیتا سوچنے سے قاصرہے جھوٹے وہم و گمان میں گمراہ ہے ۔ رہاؤ۔ خدمت مرشد اور اس کے دئے ہوئے درس و کلام پر عمل کرنے سے اس کے ذہن میں روحانی و اخلاقی مستقل مزاجی کی لہریں اٹھتی ہیں۔ اس سے انسان بلند روحانی رتبہ اور عقل ق ہوش حاصل کرتا ہے اور صڈیوی الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بستی ہے اور انسان الہٰی نام سچ وحقیقت میں محو ومجذوب رہتا ہے(1) تینوں اوصاف والی دنیاوی دولت وہم وگمان میں گمراہ کرک خودی کی غلامی کے کام کرواتی ے ۔ تناسک ہمشہ سر پر موجود رہتا ہے ۔ پیٹ میں رہنے کا عذاب برداشت کرتا ہے (2) سارے علام پر تینوں اوصاف پانے تاثرات قائم رکھتے ہیں اور خودی میں عزت گنواتے ہیں مرید مرشد ہوکر ہ چوتھے درجے کی جو تینوں اوصاف سے بلند ہے سمجھ آتی ہے الہٰی نام سچ وحقیقت سے سکھلتا ہے ۔ مراد ذہنی و روحانی سکون حاصل ہوتا ہے (3) اے خدا یہ تینوں اوصاف تیرے ہی ہیں اور تیرے پیدا کئے ہوئے ہیں وہی ہوتا ہے جو تو کرتا ہے اے ناک الہٰی نام سچ وحقیقت س ے زہنی آزادی حاصل ہوتی ہے اور سبد وکلام یا سبق و واعظ مرشد سے خودی ختم ہوجاتی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੪ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
آپے آپِ ۄرتدا پِیارا آپے آپِ اپاہُ ॥
ۄنھجارا جگُ آپِ ہےَ پِیارا آپے ساچا ساہُ ॥
آپے ۄنھجُ ۄاپاریِیا پِیارا آپے سچُ ۄیساہُ ॥੧॥
جپِ من ہرِ ہرِ نامُ سلاہ ॥
گُر کِرپا تے پائیِئےَ پِیارا انّم٘رِتُ اگم اتھاہ ॥ رہاءُ ॥
آپے سُنھِ سبھ ۄیکھدا پِیارا مُکھِ بولے آپِ مُہاہُ ॥
آپے اُجھڑِ پائِدا پِیارا آپِ ۄِکھالے راہُ ॥
آپے ہیِ سبھُ آپِ ہےَ پِیارا آپے ۄیپرۄاہُ ॥੨॥
آپے آپِ اُپائِدا پِیارا سِرِ آپے دھنّدھڑےَ لاہُ ॥
آپِ کراۓ ساکھتیِ پِیارا آپِ مارے مرِ جاہُ ॥
آپے پتنھُ پاتنھیِ پِیارا آپے پارِ لنّگھاہُ ॥੩॥
آپے ساگرُ بوہِتھا پِیارا گُرُ کھیۄٹُ آپِ چلاہُ ॥
آپے ہیِ چڑِ لنّگھدا پِیارا کرِ چوج ۄیکھےَ پاتِساہُ ॥
آپے آپِ دئِیالُ ہےَ پِیارا جن نانک بکھسِ مِلاہُ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
ورتد۔ کررہا ۔ اپاہو۔ اپنے آپ ۔ ونجار۔ بیوپاری ۔ سوداگری ۔ ساچا ساہو۔ سچا ساہو کار ۔ سچ و ساہو ۔ سچا اعتبار ۔ یقین ۔ بھروسا (1) تام صلاح الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت کی صلاحتا کر۔ انّم٘رِت ۔ آب حیات۔ روحانی زندگی بنانے والا پانی ۔ اگم ۔ جس تک انسانی رسائی نہ ہو سکے ۔ تھاہ ۔ جسکا اندزہ نہ لگایا جا سکے ۔ رہاؤ۔ آپ مہاہو۔ خود اپنے آپ۔ اوجھڑ۔ غلط راستے ۔ گمراہ۔ دکھالے راہ۔ راستہ دکھاتا ہے ۔ مراد صحیح راستے ڈالتا ہے (2) اپاینڈ۔ پیدا کرتا ہے ۔ سر۔ ذمے ۔ دھندڑے ۔ کاروبار۔ سکھتی ۔ بناوٹ۔ منصوبہ۔ پتن ۔ وہ جگہ جہاں سے درا یا ندی عبور کی جاتی ہے ۔ پاتنی ۔ عبور کرانے والا ملاح (3) ساگر۔ سمندر۔ بوہتھا ۔ جہاز ۔ گر بھوت ۔ خودی ہی مرشد ہوکر ملاح۔ چوج ۔ تماشے ۔د یال ۔ مہربان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل الہٰی نام سچ وحقیقت یاد کر اور اس کی صفت صلاح کر یہ رحمت مرشد سے پیار ے خدا سے ملاپ حاصل ہوتا ہے جو آپ حیات ہے جس سے انسان کی روحانی اور اخلاقی با شعور بنتی ہے جس تک انسنای رسائی محال ہی نہیں تقریبا نا ممکن جیسی ہے ۔ جسکا اندازہ بھی نہیں کیا جا سکتا ۔ رہاؤ۔ خدا خود ہی ہر جگہ موجود ہے اور اپنے آپ میں واحد بھی عالم کا سوداگر اور بیپاری بھی اور آپ ہی سچا ساہوکار پونجی یا سرمایہ عنایت کرنے والا ساہو کار ۔ خدا خو دی ۔ بیوپار ۔ تجارت۔ خود ہی تجارت کرنے والا بیوپاری خود ہی صدیوی سرمایہ جس پر بھروسا یا یقین کے لائق (1) خود ہی سب کی عرض داشتیں سنتا ہے اور سب پر نظر رکھتا ہے نگرانی کرتا ہے اور آپ ہی شریں زبان شریں الفاظ نکلاتا ہے ۔ خود غلط راستے ڈالتا ہے اور خودہ ہی رہبر ہوکر صحیح راستہ دکھات اہے ۔ اتنا سب کچھ ہے خود خدا مگر اس کے باجود لاپراہ ہے (2) خدا خود پیدا کرتا ہے خود ہی ہر ایک کسی ذمہ داری کاروبارکے لئے لگاتا ہے خودہی منصوبے بناتا ہے زندگی کے اور خو دہی مٹا دیتا ہے ۔ خود ہی دریا کا کنارہ دیرا عبور کرنے کا اور خود ہی ملاح زندگی کے دریا کو عبور کرانے والا (3) خو دہی سمندر ہے زندگیوں کا خود ہی جہاز ہے اور خود ہی مرشد کی شل میں اسکا ملاح خود ہی کرتا ہے سواری جہاز کی اور تماشے کرکے ہے دیکتھا ۔ اے نانک۔ خدا خدا ہی رحمتوںکا ہے چشمہ خودہی رحمت سے اپنی اپناملاپ کراتاہے ۔
سورٹھِ مہلا ੪ چئُتھا ॥
آپے انّڈج جیرج سیتج اُتبھُج آپے کھنّڈ آپے سبھ لوءِ ॥
آپے سوُتُ آپے بہُ منھیِیا کرِ سکتیِ جگتُ پروءِ ॥
SGGS P-605
آپے ہیِ سوُتدھارُ ہےَ پِیارا سوُتُ کھِنّچے ڈھہِ ڈھیریِ ہوءِ ॥੧॥
میرے من مےَ ہرِ بِنُ اۄرُ ن کوءِ ॥
ستِگُر ۄِچِ نامُ نِدھانُ ہےَ پِیارا کرِ دئِیا انّم٘رِتُ مُکھِ چوءِ ॥ رہاءُ ॥
آپے جل تھلِ سبھتُ ہےَ پِیارا پ٘ربھُ آپے کرے سُ ہوءِ ॥
سبھنا رِجکُ سماہدا پِیارا دوُجا اۄرُ ن کوءِ ॥
آپے کھیل کھیلائِدا پِیارا آپے کرے سُ ہوءِ ॥੨॥
آپے ہیِ آپِ نِرملا پِیارا آپے نِرمل سوءِ ॥
آپے کیِمتِ پائِدا پِیارا آپے کرے سُ ہوءِ ॥
آپے الکھُ ن لکھیِئےَ پِیارا آپِ لکھاۄےَ سوءِ ॥੩॥
آپے گہِر گنّبھیِرُ ہےَ پِیارا تِسُ جیۄڈُ اۄرُ ن کوءِ ॥
سبھِ گھٹ آپے بھوگۄےَ پِیارا ۄِچِ ناریِ پُرکھ سبھُ سوءِ ॥
نانک گُپتُ ۄرتدا پِیارا گُرمُکھِ پرگٹُ ہوءِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
انڈج ۔ انڈوں سے پیدا ہونے جانداروں کی کان ۔ جیرج ۔ جیہ سے پیدا ہونے والوں کی سیج ۔ پسینے سے پیدا ہونے والے ۔ اتبھج ۔ سبزہ زار۔ کھنڈ۔ زمین کے ٹکڑے ۔ لوئے ۔ لوگ ۔ آپادہاں۔ سوت۔ دھاگا۔ بہو متیا۔ من کے ۔ کر سکتی ۔ طاقت وقوت سے ۔ جگت پروے ۔دنیاوی مالا میں پروئے ۔ سوت دھار۔ اس مالا کو رکھنے والا۔ سوت کھنچے ڈھیہہ ۔ ڈھیری ہوئے جب اس مالا سے دھاگا یا ضبط ختم کر دیتا تو مالا ڈھیر بن جاتی ہے مراد قیامت برپا ہوجاتی ہے ۔ (1) اور ۔ دوسرا۔ نام ۔ ندھان۔ سچ و حقیقت کا خزانہ ۔ انّم٘رِت ۔ آب حیات ۔ روحانی زندگی بنانے والا پانی ۔ جل تھل ۔ زمین اور پانی ۔ سبھت ۔ سب جگہ ۔ رزق ۔ روزی ۔سماہد ۔ پہنچاتا ہے (2) نرملا۔ پاک۔ سوئے ۔ شہرت ۔ الکھ ۔ سوچ سمجھ سے بعید ۔ لکھئے ۔ سمجھنا۔ آپ لکھاوے ۔ سوئے ۔ آپ اسے سمجھاتا ہے ۔ گہر گہر ۔ نہایت ۔گنھبیر ۔ سنجیدہ ۔ سب گھٹ ۔ ہر دل میں ۔ سوئے ۔وہی ۔ گپت ۔ پوشیدہ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ پرگٹ۔ ظاہر۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا مجھے خدا کے برابر دوسرا اس کا ثانی نظر نہیں آتا ۔ سچے مرشد کے پاس الہٰی نام سچ و حقیقت کا خزانہ ہے ۔ مرشد اپنی کرم وعنایت و رحمت سے وہ آب حیات جس سے انسانی زندگی روحانی واخلاقی زندگی بن جاتی ہ انسان کے منہ میں ڈالتا ہے ۔ رہاؤ۔
خدا خود ہی چاروں کانیں انڈج ۔ جیرج ۔ سیتج ۔ اتبھج ۔ جس سے قائنات پیدا ہوتی ہے آپ ہے ۔ خو دہی سوت یا دھاگا ۔ اور خود ہی منکے ۔ خود زمین کے براعظم اور اس ک آبدیاں غرض یہ کہ ضبط و نظام کا دھاگا اور خو ہی اس میں پرونے کے لے نظم و نس کے بیشمار منکے جن سے قائنات قدرت بنتی ہے اور اس کے نظم و نسق کی طاقت و قوت اپنے زیر اختیارات رکھی ہوئی ہے ۔ جب چاہتا ان منکوں کی مال اسے وہ دھاگا یعنی قوت نظم و نسق تو وہ من کے ڈھیر ہوجاتے ہیں مراد قیامات برپا ہوجاتی ہے (1) خود خدا زمین سمندر غرض یہ کہ ہر جگہ موجود ہے جو دہ کرتا ہے سو ہوتا ہے سب کو روزی پہنچاتا ہے نہیں اس کے علاوہ کوئی دوسرا خود ہی کھیل کھلاتاہے جو کرتا ہے سو ہاتا ہے (2) وہ خود پاک ہے اس لئے اس کی شہرت بھی پاک ہے اپنی قدرقیمت خود ہی پاسکتا ہے اور پاتا ہے جو کرتا ہے وہ ہوتا ہے خدا انسانی سوچ وسمجھ سے باہر ہے ۔ آنکھوں سے اوجھل اور ک خود ہی سمجھاتا ہے (3) خدا نہایت سنجیدہ ہے مستقل مزاج ہے نہیں کوئی ثانی برابر اس کے ۔ ہر دل میں بستا ہے ہر مرد و زن مں نور اسی کا ہے اے نانک سب میں ہے پوشیدہ ظاہر مرید مرشد کرتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੪॥
آپے ہیِ سبھُ آپِ ہےَ پِیارا آپے تھاپِ اُتھاپےَ ॥
آپے ۄیکھِ ۄِگسدا پِیارا کرِ چوج ۄیکھےَ پ٘ربھُ آپےَ ॥
آپے ۄنھِ تِنھِ سبھتُ ہےَ پِیارا آپے گُرمُکھِ جاپےَ ॥੧॥
جپِ من ہرِ ہرِ نام رسِ دھ٘راپےَ ॥
انّم٘رِت نامُ مہا رسُ میِٹھا گُر سبدیِ چکھِ جاپےَ ॥ رہاءُ ॥
آپے تیِرتھُ تُلہڑا پِیارا آپِ ترےَ پ٘ربھُ آپےَ ॥
آپے جالُ ۄتائِدا پِیارا سبھُ جگُ مچھُلیِ ہرِ آپےَ ॥
آپِ ابھُلُ ن بھُلئیِ پِیارا اۄرُ ن دوُجا جاپےَ ॥੨॥
آپے سِنّگنْیِ نادُ ہےَ پِیارا دھُنِ آپِ ۄجاۓ آپےَ ॥
آپے جوگیِ پُرکھُ ہےَ پِیارا آپے ہیِ تپُ تاپےَ ॥
آپے ستِگُرُ آپِ ہےَ چیلا اُپدیسُ کرےَ پ٘ربھُ آپےَ ॥੩॥
آپے ناءُ جپائِدا پِیارا آپے ہیِ جپُ جاپےَ ॥
آپے انّم٘رِتُ آپِ ہےَ پِیارا آپے ہیِ رسُ آپےَ ॥
آپے آپِ سلاہدا پِیارا جن نانک ہرِ رسِ دھ٘راپےَ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
تھاپ ۔ پید ا کرکے ۔ اتھاپے ۔ مٹاتا ہے ۔ دیکھ وگسد۔ دیکھکر ۔ خوش ہوتا ہے ۔ چوج ۔ تماشے ۔ د ن تن سبھت۔ جنگل اور گھاس کے تنکوں ۔ گورمکھ جاپے ۔ مرشد کے ذریعے سمجھ آتی ہے (1) نام رس دھراپے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے تسلی ہوتی ہے تسکین ملتا ہے ۔ انّم٘رِت نام ۔ آب حیات نام جس سے زندگی روحانی واخلایق بنتی ہے ۔ مہاں رس۔ بھاری لطف والا۔ گر سبدی ۔کالم یا سبق مرشد۔ چھک جاپے ۔لطف حاصل کرنے سے سمجھ آتی ہے ۔رہاؤ۔ ثلہڑا۔ عارضی کشتی ۔ جال وتائید ۔ جال ۔ پھینکتا ہے ۔ پھیلاتا ہے پانی میں ۔ ابھل۔ نہ بھولنے والا (2) سنگھی ۔ جوگیوں کا ساز ۔ یاناد بھی وہی ساز دھن۔ ۔ سر جو ساز سے نکلنے والی آواز (3) ہر رس دھراپے ۔ الہٰی لطف سے سیر ہوتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل الہٰی نام یاد کر اس کے لطف سے کوئی دنیاوی خؤاہش باقی ہیں رہتی ہر طرح سے تسکین ملتی ے الہٰی نام آب حیات یعنی زندگی کو روحانی اوراخلایق بنانے والے پانی ہے اسکا ضائقہ میٹھا ہے کلام مرشدکے ذریعے چکھنے سے سمجھ آتی ہے ۔ رہاؤ۔ ہر جگہ خود بستا ہے خدا خود ہی کرکے عالم پیدا مٹا دیتا ہے آ خود ہی دیکھ قائنات قدرت اپنی خوش ہوتا ہےا ور خود ہی تماشے کرتا ہے خودہ ہے دیکھتا جنگل میں اور گھاس کے تنکے میں سب مں بستا ہے مرشد کے ذریعےسمجھا جاتا ہے ۔ غرض یہ کہ دیدار بھی ہوجاتا ہے (1) خود ہی ہے دریا کنارا خ و دہی عارضی کشتی ہے خو دہی عبور وہ کرتا ہے خود ہی جال پھیلاتاہے سارا عالم اور خو دہی مچھلی ہوجاتا ہے اور خود ہی بناتا ہے تاہم نہیں بھولنے والا نہ وہ بھول ہی کرتا ہے نہیں اسکے برابر کوئی نہ کوئی اسکا ثانی ہے (2) خو دہی ہے جوگی کی سنگی خو دہی اس کی آواز وہ ہے خو دہی سرنکالتاہے خو دہی جوگی ہوکر تسپیا کرتا ہے خو دہی سچا مرشدہوکر خود ہی مرید ہوجاتا ہے اور خودہی واعظ سناتا ہے (3) خود ہی نام اپنے سچ و حقیقت کی ریاض کراتا ہے خو ہی ریاض وہ کرتا ہے خو دہی روحانی زندگی بنانے والا آب حیات ہے وہ اور خود ہی لطف اٹھاتا ہے مراد خود کو خود ہی پیتا ہے اے خادم نانک۔ خدا خود ہی اپنی حمدوثناہ ہے کرتا خو سر بھی اس کے لطف سے ہوتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੪॥
آپے کنّڈا آپِ تراجیِ پ٘ربھِ آپے تولِ تولائِیا ॥
آپے ساہُ آپے ۄنھجارا آپے ۄنھجُ کرائِیا ॥
آپے دھرتیِ ساجیِئنُ پِیارےَ پِچھےَ ٹنّکُ چڑائِیا ॥੧॥
میرے من ہرِ ہرِ دھِیاءِ سُکھُ پائِیا ॥
ہرِ ہرِ نامُ نِدھانُ ہےَ پِیارا گُرِ پوُرےَ میِٹھا لائِیا ॥ رہاءُ ॥
آپے دھرتیِ آپِ جلُ پِیارا آپے کرے کرائِیا ॥
آپے ہُکمِ ۄرتدا پِیارا جلُ ماٹیِ بنّدھِ رکھائِیا ॥
آپے ہیِ بھءُ پائِدا پِیارا بنّنِ بکریِ سیِہُ ہڈھائِیا ॥੨॥
SGGS P-606
آپے کاسٹ آپِ ہرِ پِیارا ۄِچِ کاسٹ اگنِ رکھائِیا ॥
آپے ہیِ آپِ ۄرتدا پِیارا بھےَ اگنِ ن سکےَ جلائِیا ॥
آپے مارِ جیِۄائِدا پِیارا ساہ لیَدے سبھِ لۄائِیا ॥੩॥
آپے تانھُ دیِبانھُ ہےَ پِیارا آپے کارےَ لائِیا ॥
جِءُ آپِ چلاۓ تِءُ چلیِئےَ پِیارے جِءُ ہرِ پ٘ربھ میرے بھائِیا ॥
آپے جنّتیِ جنّتُ ہےَ پِیارا جن نانک ۄجہِ ۄجائِیا ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
کنڈا ۔ چھوٹی تگڑی ۔ جو قیمتی اشیا تولنے کے لئے استعمال کیجاتی ہے ۔ ترازی ۔ تکڑی ۔ تول۔ تولنے کا پیمانہ ۔ وٹے ۔س اہو۔ ساہو کار ۔ ونجارا۔ سوداگر۔ ونج ۔ بیو پار ۔ سوداگری ۔ ساجین ۔ بنائی ۔ ٹنک چڑھائیا۔ پیمانہ جو صر ۔ ماشے کا ہوتا ہے ۔ اس سے مراد ہر چیز خدا نے ماپ تو اور اندازے کی مطابق زیر ضبط رکھا ہوا ہے (1) نام ندھان۔ نام خزانہ ہے مراد سچ و حقیقت ایک خزانہ ہے ۔ میٹھا۔ پیارا۔ رہاؤ۔ ورتد۔ جاری ہے ۔ جل ماٹی بندھ رکھائیا۔ پانی اور زمین جو مختلف اشیا ہیں۔ آپس میں بندھا ہوا ہے ۔ بھؤ۔ پیار۔ سینح ۔ بکری ۔ شیر اور بکری ۔ ہڈائیا۔ زیر ضبط کیا ۔ مراد۔ آپس میں دو مخالفون کو اکھٹے کیا۔ کاسٹ۔ لکڑی (3) بھائیا۔ اچھا لگا۔ جتنی ۔ ساز یا باجہ بجانے والا ۔ جنت ۔ ساز۔ باجہ ۔ وجہہ ۔ وجائیا۔ بجانے سے بجتا ہے۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل خدا کی یاد سے آرام حاصل ہوتا ہے الہٰی نام سچ وحقیقت آرام و آسائش کا خزانہ ہے کامل مرشد اسکا اپنے مرید کو پیار لگاتا ہے اور اس کے لطف کا احساسا کراتا ہے ۔ رہاو۔
خدا خود ہی چھوٹے اور بڑے پیمانے کا ترازو ہے ۔ اور خود تول تولنے کا پیمانہ مراد کٹے ۔ خود شاہو کار اور خودسوداگر یا سیو بیوپاری اور سوداگری کرتا اور کراتا ہے خود مزین پیدا کی ہے اور اسے زیر نظام اورضبط رکھا ہےوا ہے (1) خود ہی زمین اور خود ہی پانی ہے خدا خود کرنے و الا اورکرانے وال اہے ۔خدا خود ہی اپنے فرمانکی مطابق کام چلا رہا ہے پانی اورمٹیکو آپس میں باندھ رکھا ہے ۔ جیسے شیر اور بکری بادھ کر پھرا رہا ہے اورخود خوف ڈال رکھا ہے (2)
خدا خودہی لکڑی ہے اورخودلکڑی میںآگ چھپا رکھی ہے ۔ خود ہی اپنا فرمان آپ چلا رہا ہے اور آگخوف کی وجہ سے لکڑی کو جلا نہیں پالی ۔ خدا خود ہی مار کے زندگی دینے والا ہے ۔ سارے جاندار اس کےعنایت کئے ہوئے سانس لے رہے ہیں (3) خدا خود ہی فرمان ہے فرمان جاری کرنے والا درباری بھی خودہیجیسے چلاتا ہے ویسا چالتا ہے انسان جیسے چاہتا ہے خدا اے خادم نانک ۔ خدا خود ہی ساز ہے اور ساز بجانے والا بھی خدا بجائے بج رہے ہین۔
سورٹھِ مہلا ੪॥
آپے س٘رِسٹِ اُپائِدا پِیارا کرِ سوُرجُ چنّدُ چانانھُ ॥
آپِ نِتانھِیا تانھُ ہےَ پِیارا آپِ نِمانھِیا مانھُ ॥
آپِ دئِیا کرِ رکھدا پِیارا آپے سُگھڑُ سُجانھُ ॥੧॥
میرے من جپِ رام نامُ نیِسانھُ ॥
ستسنّگتِ مِلِ دھِیاءِ توُ ہرِ ہرِ بہُڑِ ن آۄنھ جانھُ ॥ رہاءُ ॥
آپے ہیِ گُنھ ۄرتدا پِیارا آپے ہیِ پرۄانھُ ॥
آپے بکھس کرائِدا پِیارا آپے سچُ نیِسانھُ ॥
آپے ہُکمِ ۄرتدا پِیارا آپے ہیِ پھُرمانھُ ॥੨॥
آپے بھگتِ بھنّڈار ہےَ پِیارا آپے دیۄےَ دانھُ ॥
آپے سیۄ کرائِدا پِیارا آپِ دِۄاۄےَ مانھُ ॥
آپے تاڑیِ لائِدا پِیارا آپے گُنھیِ نِدھانُ ॥੩॥
آپے ۄڈا آپِ ہےَ پِیارا آپے ہیِ پردھانھُ ॥
آپے کیِمتِ پائِدا پِیارا آپے تُلُ پرۄانھُ ॥
آپے اتُلُ تُلائِدا پِیارا جن نانک سد کُربانھُ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
سر سٹ ۔ دنیا ۔ علام ۔ جہان ۔ گر ۔ سورج ۔ چند چانان ۔ سورج ۔ اور چاند بنانے ۔ روشنی پیدا کی ۔ نتانیا۔ ناتوانوں ۔ کمزوروں ۔ نمانیا مان۔ بے وقارون کا وقار۔ عزت ۔ سگھڑ ۔ سجان۔ عاقل ۔ دانشمند۔ (1) رام نام نیسان۔ الہٰی نام سچ و حقیقت زندگی کے لئے راہداری کا پروانہ ہے ۔ ست ۔ سنگت ۔ سچے پاک ۔ انسانوں کا ساتھ ۔ صحبت و قربت۔ بہوڑ۔ دوبارہ۔ رہاؤ۔ در تدا ۔ تقسیم کرتا ہے ۔ پروان ۔ منظور ۔ قبول۔ سچ نیسنا ۔ سچے ہوئے کی نشانی ۔ فرمان۔ حکم (2) بھنڈار۔ ذخیر ہ ۔ ڈھیر۔ دان ۔بھیک ۔مان عزت۔ تاڑی ۔ سمادھی ۔دھیان لگانا۔ مجذوب ۔گنی ندھان ۔ اوصاف کا خزانہ (3) پردھان۔ مقبول ۔ تل۔ ترازو۔ اتل۔ جو تولا نہ جا سکے ۔جس کی شخصیت کا اندازہ نہ ہو سکے قیمت تعین نہ کی جا سکے ۔ تلا ئندا ۔ اندازہ یا قیمت اندازی کرتاہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دلیا دکیا کہ خدا کو زندگی کے لئے یہ پروانہ ہے راہداری ہے ۔ پاکدامنوں کی صحبت و قربت میںدھیان خدا میں لگائیگا ۔ رہاؤ ۔ پیارے خدانے اک عالم پیدا کرکے اس کو چاند اور سورج کی روشنی سے رشنا ئیا ہے ۔ خود ہی ناتوانوں اور ناداروں کے لئے آسرا اور سہارا ہے اورجن کو کہیں وقار نہیں ملتا سنمان نہیں ملتا ان کے لئے وقار ہے تو اداب ہے تو۔ اپنے کرم و عنایت سے سب پر رحمتکرتاہے اور سبکا خودمحافظ ہے ۔ خود دانشمند بھی ہے اوربیدار بھ ہے (1) خود اوصاف عنایت کرتاہے ۔ منظور بھی خود ہیکرتاہے خود ہی بخش کرتاہے اورروشنی کا مینار ہے خود۔ سب کو زیر فرمان رکھ کر سب پرحکم چلاتا ہے (2)
خداکے پاس الہٰی عشق پریم پیارکے خزانے بھرے ہوئے ہیں۔جوپنے پیاروں کو بطور نعمت عطاکرتاہے وہ خود ہی خدمت کراتاہے اور خود ہی وقار اور عزت دلاتا ہے ۔ خود ہی ہے اوصاف کا خزناہ اورخودہی دھیان لگاتاہے (3) خود ہی بلند عظمت ہے وہ اورخودہی مقبول عام ہے وہ خود ہی روحانیت واخلاق زندگی کی قدروقیمت کا پیمانہ و تول بناتاہے اور خود منظوریدیتاہے ۔خود پیمانہ تول سے باہرمگر دوسروں جانداروں کی قیمت پاتا ہے خادم نانکہے قربان ۔ ہمیشہ اس عظمت والے پر ۔
سورٹھِ مہلا ੪॥
آپے سیۄا لائِدا پِیارا آپے بھگتِ اُماہا ॥
آپے گُنھ گاۄائِدا پِیارا آپے سبدِ سماہا ॥
آپے لیکھنھِ آپِ لِکھاریِ آپے لیکھُ لِکھاہا ॥੧॥
میرے من جپِ رام نامُ اوماہا ॥
اندِنُ اندُ ہوۄےَ ۄڈبھاگیِ لےَ گُرِ پوُرےَ ہرِ لاہا ॥ رہاءُ ॥
آپے گوپیِ کانُ ہےَ پِیارا بنِ آپے گئوُ چراہا ॥
آپے ساۄل سُنّدرا پِیارا آپے ۄنّسُ ۄجاہا ॥
کُۄلیِیا پیِڑُ آپِ مرائِدا پِیارا کرِ بالک روُپِ پچاہا ॥੨॥
آپِ اکھاڑا پائِدا پِیارا کرِ ۄیکھےَ آپِ چوجاہا ॥
کرِ بالک روُپ اُپائِدا پِیارا چنّڈوُرُ کنّسُ کیسُ ماراہا ॥
آپے ہیِ بلُ آپِ ہےَ پِیارا بلُ بھنّنےَ موُرکھ مُگدھاہا ॥੩॥
سبھُ آپے جگتُ اُپائِدا پِیارا ۄسِ آپے جُگتِ ہتھاہا ॥
SGGS P-607
گلِ جیۄڑیِ آپے پائِدا پِیارا جِءُ پ٘ربھُ کھِنّچےَ تِءُ جاہا ॥
جو گربےَ سو پچسیِ پِیارے جپِ نانک بھگتِ سماہا ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
بھگت اماہا۔ پیار کا جوش و خروش ۔ سبد سماہا ۔ کلام میں محو ومجذوب ۔ لیکھن۔ قلم ۔ بکھاری ۔ کالمنو یس ۔ لیکھ ۔مضمون۔ لکھاہا۔ لکھنے والا۔ (1) اماہا۔جوش۔ لہر۔ اندن ۔ ہر روز۔ اند۔ سکون ۔ راحت۔ گرپورے ۔کامل مرشد۔ ہرلاہا۔ الہٰی منافع۔ رہاؤ۔ساول سندر۔ کالا ۔ خوب صورت ۔ چراہا۔چرواہا۔مویشی چرانے والا۔ آپے ونس وجاہا۔خود ہی بنسری بجانے والا۔ کو لیا پیڑ۔ ایکمست ہاتھی ۔ جو راجہ کنس نے کرشن جی کو مارنے کے لئے چھوڑ ا تھا مگر کرشن جی نے مار ڈالا ۔ پچاہا ۔ فناہ کیا (2)
اکھاڑا۔دنگل کا میدان۔ چو جاہا۔ تماشے ۔ کر بارک روپ اپایندا۔ بچے کی شکل میںپیدا کرتا ہے ۔ چنڈدر راجہکنس کا پہلوان ۔ بل ۔ طاقت۔ ۔ قوت۔ بل بھنے ۔ طاقت توڑنے والا۔ مورکھ مگدھاہا۔ بیوقوفوں اور جاہلوں کا (4)
جگت اپایند۔ خودہی پیدا کرتاہے دنیا۔ دس آپے جگت ہتھاہا۔ اور نیا کے نظم ونس کی ترکیب بھی اپنے پاس رکھتاہے ۔ جیوڑی ۔ رسی ۔ جیؤ پرھ کھنچے ۔ جدھر کھنچتا ہے خدا۔ جو گربھے ۔ جو غرور یا تکبرکرتاہے ۔ پچسی ۔ فناہ ہوجاتا ہے ۔ جپ ۔ ریاض۔ بھگت سماہا۔ الہٰی پیار پریم میں محو ومجذوب ہوجاتاہے ۔
سورٹھِ مਃ੪ دُتُکے ॥
انِک جنم ۄِچھُڑے دُکھُ پائِیا منمُکھِ کرم کرےَ اہنّکاریِ ॥
سادھوُ پرست ہیِ پ٘ربھُ پائِیا گوبِد سرنھِ تُماریِ ॥੧॥
گوبِد پ٘ریِتِ لگیِ اتِ پِیاریِ ॥
جب ستسنّگ بھۓ سادھوُ جن ہِردےَ مِلِیا ساںتِ مُراریِ ॥ رہاءُ ॥
توُ ہِردےَ گُپتُ ۄسہِ دِنُ راتیِ تیرا بھاءُ ن بُجھہِ گۄاریِ ॥
ستِگُرُ پُرکھُ مِلِیا پ٘ربھُ پ٘رگٹِیا گُنھ گاۄےَ گُنھ ۄیِچاریِ ॥੨॥
گُرمُکھِ پ٘رگاسُ بھئِیا ساتِ آئیِ دُرمتِ بُدھِ نِۄاریِ ॥
آتم ب٘رہمُ چیِنِ سُکھُ پائِیا ستسنّگتِ پُرکھ تُماریِ ॥੩॥
پُرکھےَ پُرکھُ مِلِیا گُرُ پائِیا جِن کءُ کِرپا بھئیِ تُماریِ ॥
نانک اتُلُ سہج سُکھُ پائِیا اندِنُ جاگتُ رہےَ بنۄاریِ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
انک۔ بیشمار۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ کرم ۔اعمال ۔ اہنکاری ۔ تکبر و غرور والے ۔ ستِگُر پرست ۔ سچے مرشد کی چھوہ سے ۔ سادہو پرست۔ پاکدامن انسان کی چھوہ سے ۔ پربھ پایئیا ۔ الہٰی ملاپ ۔ ھاسل ہوا (1) ست سنگ ۔ سچاساتھ ۔ سادہوجن۔ پاکدامن خادم خدا۔ سانت ۔مراری ۔خدا۔ رہاؤ۔ گپت ۔ پوشیدہ ۔ بھاو۔پیار۔ گواری ۔ جاہل۔ ستِگُر ہرکھ ۔ سچامرشد انسان ۔پرگٹیا۔ ظہور میں آئیا (2) گورمکھ پر گاسبھیا۔ گرویا مرشدکے ذریعے ۔ پر گاس بھیا۔ روشن ہوا۔ سانت آئی۔سکونملا۔ درمت بدھ نواری ۔ بدعقلی چھوڑی ۔ آتم برہم چین ۔ روحانی والہٰی راز کو سمجھ کر ۔ ست سنگت پرکھ ۔ سچے ساتھیوںکی صحبت و قربت (3) پرکھے پرکھ ۔مراد مرشد جو ایک لائق قابلیت رکھنے والا انسان ہے تمام قوتوں والے خدا سے ملاپ حاصل ہوا۔انل ۔ جاسکا اندازہ یاتول نہ کیا جا سکے ۔ سہج سکھ ۔ روحانی یا ذہنی سکون ۔ اندن ۔ ہر روز۔ جاگت۔ بیدار۔ بنواری ۔ خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب پاکدامن خد ا رسیدوں (کا) سچی صحبت و قربت نصیب ہوجائے تو اسے سکون مہیا کرنے والے خدا کا ملاپ حاصل ہوجاتاہے اور اسکے دل میں خدا سے بھاری محبت پیداہوجاتی ہے ۔ (1) رہاؤ۔ خودی پسند کی دیرینہ جدائی کی وجہ سے عذاب برداشت کرتا ہے اور تمامکام غرور اور تکبر میں کرتاہے مگر خدا پرست پاکدامن کی چھوہ سے الہٰی ملاپ حاصل ہو جاتا ہے اے خدا وہ تیرے زیر سیاہ ہوجاتاہے (1 ) اے خدا تو پشیدہ طورپر روز و شب دل میں بستا ہے ۔ جاہل انسان تیری محبت کونہیں سمجھے ۔ سچے مرشد کے ملاپ سےا نسان کے دل میں خدا ظاہر ہوجاتا ہے اور وہ اپنی ہوش الہٰی اوسافمیں مرکوز کرکے الہٰی حمدوثناہ کرتا رہتا ہے (2) مرشد کے وسیلے سے جس کے دل میں روحانی روشنی یا سمجھ آجاتی ہے اس کے دل کو تسکین محسوس ہو تیہے اس کی بد عقلی ختم ہوجاتی ہے ۔ اسے اپنے دلمیںخدا بسنے کی پہچان سے سکون ملاتا ہے سچی صحبت و قربت پاکدامناں تیری ہی برکت سے ہے (3) جسکا ملاپ مرشد سے ہوجاتاہے اسے الہٰی ملاپ بھی حاصل ہوجاتا ہے ۔ مرشد سے ملاپ اسیکاہوتا جس پر الہٰیرحمت وعنایت ہوتی ہے اےنانک ایسا انسان روحانیمستقل مزاجی کا بیشمار سکونپاتا ہے اور ہر وقت الہٰی یادمیںمحوومجذوب رہ کر بدیوں اور برائیوں سے بیدار رہتاہے ۔
سورٹھِ مہلا ੪॥
ہرِ سِءُ پ٘ریِتِ انّترُ منُ بیدھِیا ہرِ بِنُ رہنھُ ن جائیِ ॥
جِءُ مچھُلیِ بِنُ نیِرےَ بِنسےَ تِءُ نامےَ بِنُ مرِ جائیِ ॥੧॥
میرے پ٘ربھ کِرپا جلُ دیۄہُ ہرِ نائیِ ॥
ہءُ انّترِ نامُ منّگا دِنُ راتیِ نامے ہیِ ساںتِ پائیِ ॥ رہاءُ ॥
جِءُ چات٘رِکُ جل بِنُ بِللاۄےَ بِنُ جل پِیاس ن جائیِ ॥
گُرمُکھِ جلُ پاۄےَ سُکھ سہجے ہرِیا بھاءِ سُبھائیِ ॥੨॥
منمُکھ بھوُکھے دہ دِس ڈولہِ بِنُ ناۄےَ دُکھُ پائیِ ॥
جنمِ مرےَ پھِرِ جونیِ آۄےَ درگہ مِلےَ سجائیِ ॥੩॥
ک٘رِپا کرہِ تا ہرِ گُنھ گاۄہ ہرِ رسُ انّترِ پائیِ ॥
نانک دیِن دئِیال بھۓ ہےَ ت٘رِسنا سبدِ بُجھائیِ ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
پریت ۔ پیار۔ انتر من بیدھیا۔ ذہن نشین ہوگیا ۔ قلب ۔ گرفت۔ میں ہوا۔ بن نیرے ۔ بغیر پانی ۔ ونسے ۔ فوت ہوجاتی ہے ۔ نامے ۔ الہٰی نام۔ سچ و ھقیقت (1) کرپا۔ مہربانی۔ کرم وعنایت ۔ سانت ۔ ٹھنڈک ۔ سکون ۔ راحت۔ رہاؤ۔ چاترک ۔ پپیہا۔ سارن گ۔ بلاوے ۔ آہ وزاری کرتاہے ۔گورمکھ ۔مرشدکے وسیلے سے ۔ جل۔ آسمانیبودجسے ۔ سوالہہ ۔ بند کے نام سے پکار ا گیا ہے ۔ ہریا ۔ خوشباش ۔ بھاے سبھائے ۔ خاص پریم پیار کی وجہ سے (2) دیہہ دسن۔ ہر طرف ۔ ڑولیہہ ۔ ڈگمگاتاہے (3) ہر رس۔ الہٰی لطف ومزہ ۔ ترسنا۔ خواہشات کی پیاس ۔ سبد ۔کلام۔ واعظ ۔ سبق ۔پندونصائح ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے پیارے خدا مجھے اپنی کرم وعنایت فرما پانے نام سچ و حقیقت کا پانی عنیات کر میرا دل روز و شب تیرانام یعنی سچ وحقیقت چاہتا ہے ۔ کیونکہ سچ و حقیقت سے ہی سکون ملتا ہے ۔ رہاو۔میرا دل الہٰی پیارکی گرفت میں آگیاہے ۔ اسلئے خدا کے بغیر رہ نہیں سکتے ۔ جیسے مچھلی پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی ویسے انسانکی سچ اور حقیقت الہٰی نام کے بغیر روحانی واخلاقی موت ہوجاتی ہے (1) جسے سارنگ چا ترک یا پپیہا آسمانی بوند کے لئے آہ وزاری کرتاہے ۔ اور اس آسمانی بوندکے بغیر اس کے پیاس نہیں بجھتی ۔ ویسے ہی مریدمرشد ہوجاتاہے تو وہ الہٰی برکت سے عنایت سے روحانی واخلاقی زندگی بسر کرنے والا ہو جاتا ہے ۔ جب وہ روحانی سکون میںروحانی سکون دینے والا الہٰی نام کا آب ھیات حاصل کرت اہے (2) خودی سپند ہر طرف دنیاوی سرمائے کی بھوک پیاس میں دوڑ دہوپ کرتاہے اور الہٰی نام سے لا پرواہ ہوکر عذاب برداشت کرتاہے تنا سک یا اواگون میںپڑا رہتا ہے اور بارگاہ الہٰی میں سزا پاتاہے (3) اگر الہٰی کرم و عنایت و حمت ہو تبھی الہٰی حمدوثناہ ہو سکتی ہے ۔ تبھی دل میں الہٰی نام سچ وحقیقت کے لطف و مزے کا احساس ہو سکتا ہے ۔ اے نانک۔ جس انسان پر خدا کرم فرمائی کرتا ہے جو غریبوں اور ناتوانوں پر مہربانی کرنے والا ہے اس کی کلام مرشدکی ذریعےد نیاوی دولت کی خواہشاتمٹا دیتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੪ پنّچپدا ॥
اچرُ چرےَ تا سِدھِ ہوئیِ سِدھیِ تے بُدھِ پائیِ ॥
پ٘ریم کے سر لاگے تن بھیِترِ تا بھ٘رمُ کاٹِیا جائیِ ॥੧॥
میرے گوبِد اپُنے جن کءُ دیہِ ۄڈِیائیِ ॥
گُرمتِ رام نامُ پرگاسہُ سدا رہہُ سرنھائیِ ॥ رہاءُ ॥
اِہُ سنّسارُ سبھُ آۄنھ جانھا من موُرکھ چیتِ اجانھا ॥
ہرِ جیِءُ ک٘رِپا کرہُ گُرُ میلہُ تا ہرِ نامِ سمانھا ॥੨॥
جِس کیِ ۄتھُ سوئیِ پ٘ربھُ جانھےَ جِس نو دےءِ سُ پاۓ ॥
ۄستُ انوُپ اتِ اگم اگوچر گُرُ پوُرا الکھُ لکھاۓ ॥੩॥
جِنِ اِہ چاکھیِ سوئیِ جانھےَ گوُنّگے کیِ مِٹھِیائیِ ॥
SGGS P-608
رتنُ لُکائِیا لوُکےَ ناہیِ جے کو رکھےَ لُکائیِ ॥੪॥
سبھُ کِچھُ تیرا توُ انّترجامیِ توُ سبھنا کا پ٘ربھُ سوئیِ ॥
جِس نو داتِ کرہِ سو پاۓ جن نانک اۄرُ ن کوئیِ ॥੫॥੯॥
لفظی معنی:
اچر چرے ۔ جوشے کمائی نہیں جا سکتی کھائے ۔ تاسدھ ۔کامیابی ۔ سدھی تے بدھ پائی۔جب کامیابی حاصل ان برائیوںپر ضبط حاصل کرنے میں تو سمجھ آتی ہے ۔ سر۔ تیر ۔ بھرم۔ وہم و گمان (1) جن۔ خادم۔ خدمتگار ۔ وڈیائی ۔ عظمت وشہرت ۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ واعظ ۔ پر گاسہو۔ روشن کرؤ۔ رہاؤ۔ اجانا ۔ نادانستہ ۔ بے سمجھ ۔ ہر نام سمانا۔ الہٰی نام سچ و حقیت میں محو ومجذوب (2) وتھ ۔ اشیا۔ بیش قیمت شے ۔ وست۔ انوپ۔انوکھی شے ۔ ات اگم ۔ انسانی رسائی سے نہایت بلند۔ اگوچر۔ بیان سے باہر ۔ الکھ ۔ جو سمجھ سے بعید ہو۔ لکھائے ۔سمجھائے (3) چاکھی سوئی جانے ۔ جس نے اسکا لطف اٹھا یا وہ سمجھتا ہے ۔ گونگے کی مٹھیائی ۔ جیسے گونگا مٹھیائی کھا کر اس کی لذت تو محسوس کرتا ہے مگر بتا نہیں سکتا۔ رتن۔ ہیرا (4) انتر جامی ۔دلی راز جاننے والا۔ اور۔دوسرا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے خداوند کریم اپنے خدمتگار کو عظمت و شہرت و عنایت کر اور سبق مرشد سے الہٰی نام سچ وحقیقت مجھ پر روشن کر دے تاکہ ہمیشہ تیرے زیر سایہ رہوں۔ رہاؤ۔ جسے کھایا نہیں جا سکتا حضم نہیںکیا جا سکتا کو کھائے ہضم کرے مراد ان پانچ نفسانی برائیوں ۔ شہوت۔ غصہ ۔لالچ ۔ محبت۔ اور تکبر کو اپنے زیر کرتے ضبط حاصل کرتے ۔ ب یہ زندگی کی جدو جہد میں عظیم کامیابی ہے اورکامیابی بسےعقل و ہوش وسمجھ آتی ہے اور جب الہٰی عشق کے تیروں سے نفسانی وہم وگمان مٹ جاتے ہیں (1) اے بیوقوف دل یہ عالم ایک آمدورفتہے یہ بات یاد رکھ ۔اے خدا کرم وعنایت فرما مجھے مرشد کے ملاپ کا شرف حاصل ہوجائے تاکہ الہٰی نام سچ و حقیقت میںمحو و مجذوب رہوں (2) الہٰی نام جس کی ملکیت ہے وہی اس کی قدروقیمت سمجھتا اور پہچانتا ہے ۔ جسے وہ دیتا ہے اسے ہی ملتا ہے یہ انکوھی شے جو انسانی رسائی سے نہایت بلند تریین ہے اور بینا سے بعید ہے کامل مرشد اس نہ سمجھ آنے والی کو سمجھاتا ہے (3) گونگے کی مٹھیائی کی مانند وہ اسکا لطف تو لیتا ہے مگر بتا نہیں سکتا ۔ جسنے اسکا مزہ چکھا لطف اٹھائیا ہے وہی اس کے لطف کوجانتا ہے اگر کوئی اس قیمتی اشیا کو چھاپئے تو چھپ نہیں سکتی ۔ (4) اے خدا اس دنیا میں جو کچھ ہے وہ تیرا ہے تو راز دل جاننے والا ہے سے تو نعمتوں سے نوازتاہے وہی پاتا ہے اے نانک اس کے علاوہ نہیں دوسرا کوئی ۔
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੧ تِتُکے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کِس ہءُ جاچیِ کِسُ آرادھیِ جا سبھُ کو کیِتا ہوسیِ ॥
جو جو دیِسےَ ۄڈا ۄڈیرا سو سو کھاکوُ رلسیِ ॥
نِربھءُ نِرنّکارُ بھۄ کھنّڈنُ سبھِ سُکھ نۄ نِدھِ دیسیِ ॥੧॥
ہرِ جیِءُ تیریِ داتیِ راجا ॥
مانھسُ بپُڑا کِیا سالاہیِ کِیا تِس کا مُہتاجا ॥ رہاءُ ॥
جِنِ ہرِ دھِیائِیا سبھُ کِچھُ تِس کا تِس کیِ بھوُکھ گۄائیِ ॥
ایَسا دھنُ دیِیا سُکھداتےَ نِکھُٹِ ن کب ہیِ جائیِ ॥
اندُ بھئِیا سُکھ سہجِ سمانھے ستِگُرِ میلِ مِلائیِ ॥੨॥
من نامُ جپِ نامُ آرادھِ اندِنُ نامُ ۄکھانھیِ ॥
اُپدیسُ سُنھِ سادھ سنّتن کا سبھ چوُکیِ کانھِ جمانھیِ ॥
جِن کءُ ک٘رِپالُ ہویا پ٘ربھُ میرا سے لاگے گُر کیِ بانھیِ ॥੩॥
کیِمتِ کئُنھُ کرےَ پ٘ربھ تیریِ توُ سرب جیِیا دئِیالا ॥
سبھُ کِچھُ کیِتا تیرا ۄرتےَ کِیا ہم بال گُپالا ॥
راکھِ لیہُ نانکُ جنُ تُمرا جِءُ پِتا پوُت کِرپالا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
کس ہؤ جاچی ۔ کس سے مانگوں۔ کس ارادھی ۔ کس کی پرستش کرؤں۔ سب کو کیتا ہوسی ۔ جبکہ سارے تیرے پیدا کئے ہوئے ہیں۔ خاکو رسی ۔ سب نے خاک میں مل جانا ہے ۔ نربھو ۔ بیخوف۔ نرنکار ۔ بلا آکار یا پھلاؤ یا حجم۔ بھو کھنڈن ۔ تناسخ مٹانے والا۔ نوندھ ۔ دنایوی نو خزانے (1) تیری داتی راجا۔ تیری دی ہوئی نعمتوں سے سیر ہوتا ہوں۔ مانس۔ انسان ۔ بپڑا ۔ بیچار۔ ۔محتاجا۔ ادھنگی ۔ ضرور ت مند۔ رہاؤ۔
سکھداتے۔ آرام و آسائش پہنچانے والے ۔ نکھٹ ۔ کم نہیں ہوتی ۔ سکھ سہج ۔ روحانی سکون و آسائش ۔(2) اندن ۔ ہرروز ۔ نام دکھانی ۔ سچ وحقیقت الہٰی نام بیان کرنا ۔ سادھ ۔ جس نے طرز زندگی پاک بنالی ۔ سنت ۔ جس نے خدا تک رسائی حاصل کر لی اور اپنا دامن پاک بنالیا۔ چوکی ۔ ختم ہوئی ۔ کان ۔ محتاجی ۔ دست نگر۔ جسمانی ۔ فرشتہ موت (3) تیرا کیا ورے ۔ تیراکیا ہوا ہوتا ہے ۔ہم بال ۔ بچے ۔ گوپالا۔ اے خدا۔ راکھ لیہو۔ حفاظت کرؤ۔ جیؤ۔ جیسے ۔ پتا۔ باپ۔ پوت۔ بیٹے پر ۔ کرپالا۔مہربان ہوتاہے۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیری دی ہوئی نعمتوں سے میں سیر ہوں۔ انسان وچارے کی کیا تعریف کروں اور اسکا محتاج کیوں بنوں ۔ رہاؤ۔ جب دنیا کی ہر شے و مخلوق خدا کی پیدا کی ہوئی ہے تو کس سے کچھ مانگوںاور کس سے امید رکھوں۔ جو کوئی ۔ بلند عظمت اور دولتمند اور صاحب اقابل دکھائی دیتا ہے ۔ اخر خاک میں مل جائیگا۔ سارے آرام و آسائش اور دنیا کی تمام دولت نو خزانے و نرنکار بیخوف خدا ہی دینے وال اہے جو تناسخ مٹانے والا (1)
جتنے خدا میں دھیان لگائیا جس کی یہ ساری قائنات و مخلوقاتملکیت میں ہے اس کی بھوک مٹاوے ۔ اسے خداوند کریم نے ایسی دولت عنیات کردی جو کبھی کمنہ ہوگی ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے روحانی سکون تسکین اور خوشی میسر ہوئی (2) اے الہٰی نام سچ حقیقت یاد کر اور اسے دل میں بسادھیان لگا اور بیان رک خدا رسیدہ پاکدامن جنہوںنے زندگی جینے کے مقصد کو حاصل کر لیا ہے ان کے سبق و واعظ سننے سےفرشتہ موت کی محتاجی ختم ہوجاتی ہے ۔ مگر جن پر خدا کی کرم و عنایت ہوتی ہے ان کا ہی رشتہ کلام مرشد سے بنتا ہے ـ(3) اے خدا کون ہے جو بتا سکے کہ تو کتنا قیمتی ہے تو سب اور ساری مخلوقات پر مہربانہے اے خدا ہمتیرے بچے ہیں جو کچھ اس دنیا میں ہو رہا ہے تیرا کیا ہو رہا ہے اے خدا نانک تیرا خدمتگار ہے اسی طرح سے حفاظت کر جس طرح سے ایک باپ اپنے بیٹے کی کرتا ہے مہربان ہوکر
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੧ چوَتُکے ॥
گُرُ گوۄِنّدُ سلاہیِئےَ بھائیِ منِ تنِ ہِردےَ دھار ॥
ساچا ساہِبُ منِ ۄسےَ بھائیِ ایہا کرنھیِ سار ॥
جِتُ تنِ نامُ ن اوُپجےَ بھائیِ سے تن ہوۓ چھار ॥
سادھسنّگتِ کءُ ۄارِیا بھائیِ جِن ایکنّکار ادھار ॥੧॥
سوئیِ سچُ ارادھنھا بھائیِ جِس تے سبھُ کِچھُ ہوءِ ॥
گُرِ پوُرےَ جانھائِیا بھائیِ تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوءِ ॥ رہاءُ ॥
نام ۄِہوُنھے پچِ مُۓ بھائیِ گنھت ن جائیِ گنھیِ ॥
ۄِنھُ سچ سوچ ن پائیِئےَ بھائیِ ساچا اگم دھنھیِ ॥
آۄنھ جانھُ ن چُکئیِ بھائیِ جھوُٹھیِ دُنیِ منھیِ ॥
گُرمُکھِ کوٹِ اُدھاردا بھائیِ دے ناۄےَ ایک کنھیِ ॥੨॥
سِنّم٘رِتِ ساست سودھِیا بھائیِ ۄِنھُ ستِگُر بھرمُ ن جاءِ ॥
انِک کرم کرِ تھاکِیا بھائیِ پھِرِ پھِرِ بنّدھن پاءِ ॥
چارے کُنّڈا سودھیِیا بھائیِ ۄِنھُ ستِگُر ناہیِ جاءِ ॥
SGGS P-609
ۄڈبھاگیِ گُرُ پائِیا بھائیِ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاءِ ॥੩॥
سچُ سدا ہےَ نِرملا بھائیِ نِرمل ساچے سوءِ ॥
ندرِ کرے جِسُ آپنھیِ بھائیِ تِسُ پراپتِ ہوءِ ॥
کوٹِ مدھے جنُ پائیِئےَ بھائیِ ۄِرلا کوئیِ کوءِ ॥
نانک رتا سچِ نامِ بھائیِ سُنھِ منُ تنُ نِرملُ ہوءِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
گر گوبند۔ مرشد علام۔ من تن ۔ دل وجان۔ ہردے دھار ۔ دل میں بسا کر۔ کرنی سار۔ اعمال کی بنیاد۔ اپجے ۔پیدا۔ چھار۔ خاک۔ سادھ سنگت۔ خد ا رسیدہ پاکدامن لوگوں کیانجمن۔ ایکنکار ادھار۔ واحد خدا اسراہے (1) سچ حقیقت ۔ صدیوی ۔ ارادھنا۔ دھیان لگانا۔ جس تے ۔جس سے ۔ سب کچھ ہوئے ۔ جس سے سب کچھ ظہور میں آئیا ہے ۔ جانائیا ۔ سمجھائیا۔ تس بن اور نہ کوئے ۔ اس کے علاوہ کوئی دوسری ایسی ہستی نہیں۔ رہاؤ۔ نام وہونے ۔ نام کے بگیر۔ پج موئے ۔ ذلیل وخوار۔ گنت نہ جائے گنی ۔ جنکا اعداد و شما رنہیں ہو سکتا۔ بن سچ ۔ بغیر حقیقت وآصلیت ۔ سوچ ۔ سچ ۔ پاکیزگی ۔ ساچا اگم دھنی ۔ حقیقی جو انسانی رسائی سے بلند ہے مالک۔ اون جان۔ تناسخ۔ چکئی ۔ختم نہ ہوگا۔ جھوٹھی دنی منی ۔ دنیا کا تکبر۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ کوٹ۔ کوروڑوں ۔ ادھارو ۔ کامیاب بناتا ہے ۔ دے ناوے ایک گنی ۔ نام یعنی سچ و حقیقت کے ایک ذرے سے (2) سمرت ساست ۔مذہبی کتابیں۔ سودھیا۔خیال آرائی اور سمجھ کر دیکھیں۔ بن ستِگُر بھرم نہ جائی۔ بغیر سچے مرشد بھٹکن گمراہی ختم نہیں ہوتی ۔ انک کرم ۔ بیشمار اعمال ۔ پھر پھر بندھن پائے ۔ بار۔ دوبارہ غلامی ہوجاتی ہے ۔ چارے کنڈا سودھیا۔ چاروں طرف نظر دوڑائی ۔ ہر طرف دریافت کیا ۔ جائے ۔ جگہ ۔ ٹھکانہ (3) سچ ۔ حقیقت ۔ نرملا۔ پاک۔ پائس ۔ پوتر۔ نرمل ساچے سوئے ۔ سچے صدیوی پاک خد اکی پاک شہرت ۔ ندر رکے جس آپنی ۔ س پر اپنی نظر عنایت و شفقت ڈالے ۔کوٹ مدھے ۔کروڑوں میں سے ۔ سچ نام۔ خدا کا سچا نام سچ و حقیقت ۔ رتا۔ محو۔ سنمن تن نرمل ہوئے ۔سنکر دل وجان پاک او رپوتر ہوجاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسانوں صدیوی سچ سچے خدا کی پرستش کرنی چاہیے جس نے تمام قائنات قدرت و مخلوقات پیدا کی ہے اس کی سمجھ کامل مرشد سے آتی ہے کہ اس کے علاوہ دوسری کوئی ایسی ہستی نہیں ہے ۔رہاؤ۔ دل و جان سے کل عالم کے مالک کی حمدوثناہ کرؤ۔ سچا مالک دلمیں۔ بسانا ہی اعمال کی بنیا د ہے ۔ جس کے دل میں الہٰی نام سچ و حقیقت نہیں بستا سمجھو اس کی زندگی بیکار ہے اور بیکار چلی جاتیہے ۔ قربان ہوں ان پاکدامنوںکی انجمن پر جنہوںنے جہیں واحد خدا پر اعتقاد ۔ یقین بھروسہ اور ایمان بنائیا ہے (1)
نام یعنی سچ و حقیقت کو اپنا ئے بغیر بیشمار جن کی گنتی نہیں ہو کستی ذلیل و خوار ہوکر ختم ہوگئے ۔ بغیر سچ یا صدیوی خد اکے پاکیزگی یا ذہنی پاکیزگی ۔ سوچ ۔ پاکیزگی ۔ پوترتا ۔ مراد بغیر سچ یا صدیوی خدا کے روحانی پاکیزگی حاصل نہیں ہو سکتی نہ ہی سچے خدا کا جو انسانی رسائی سے بلند و بالا ہے تک رسائی حاصل ہوسکتی ہے جو سچا مالک ہے نہ تناسخ ختم ہو تا ہے یہ دنیا کا وقار جھوٹا ہے مرید مرشد کروڑوں کو الہٰی نام کے ایک ذرے سے بچا دیت اہے (2)
سمرتیوں اور شاشتروں کو سچ سمجھ کر دیکھ لیا ہے کہ مرشد کے بغیر روحانی بھٹکن درور نہیں ہوتی ۔ بیشمار اعمال کرتے کرتے انسان ماند پڑجات اہے مگر بار بار ذہنی غلام میں گرفتار رہتا ہے سارا عالم تالش کرکے دیکھ مرشد کے بغیر کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں بھٹکن دور ہو سکے ۔ جس خوش قسمت کا ملاپ مرشد ے ہو جاتا ہے وہ خدا کو یاد کرتا ہے (3) سچ اور خدا جو صدیوی ہے ہمیشہ پاک ہے اور اس کی شہرت بھی پاک ہے ۔جس پر خدا کی نظر عنایت و شفقت ہوتی ہے اسے ہی الہٰی حمدوثناہ نصیب ہوتی ہے ۔ ایسا انسان کروڑوں میں سے کوئی ہی ہے ۔ اے نانک جو انسان ا لہٰی نام سچ و حقیقت کے پریم پیار میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے اس سچے نام کو سنکر دل وجان پاک اور پوتر ہوجاتی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫ دُتُکے ॥
جءُ لءُ بھاءُ ابھاءُ اِہُ مانےَ تءُ لءُ مِلنھُ دوُرائیِ ॥
آن آپنا کرت بیِچارا تءُ لءُ بیِچُ بِکھائیِ ॥੧॥
مادھۄے ایَسیِ دیہُ بُجھائیِ ॥
سیۄءُ سادھ گہءُ اوٹ چرنا نہ بِسرےَ مُہتُ چسائیِ ॥ رہاءُ ॥
رے من مُگدھ اچیت چنّچل چِت تُم ایَسیِ رِدےَ ن آئیِ ॥
پ٘رانپتِ تِیاگِ آن توُ رچِیا اُرجھِئو سنّگِ بیَرائیِ ॥੨॥
سوگُ ن بِیاپےَ آپُ ن تھاپےَ سادھسنّگتِ بُدھِ پائیِ ॥
ساکت کا بکنا اِءُ جانءُ جیَسے پۄنُ جھُلائیِ ॥੩॥
کوٹِ پرادھ اچھادِئو اِہُ منُ کہنھا کچھوُ ن جائیِ ॥
جن نانک دیِن سرنِ آئِئو پ٘ربھ سبھُ لیکھا رکھہُ اُٹھائیِ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
جوؤلؤ۔ جبتک ۔ بھاؤ۔ پیار۔ محبت۔ ابھاو۔ دشمنی ۔ ملن درائی ۔ ملاپ دور ہے ۔ آن ۔ غیر۔ اپان۔ نزدیکی ۔ پیارا۔ تو لو ۔ تبتک ۔ بیچ ۔ درمیان۔ وکھائی۔ دنیاوی دولت (1) مادہوے ۔ اے خدا ۔ بھائی ۔ سمجھاو۔ سیوؤ۔ خدمت کرؤ۔ سادھ ۔ جس نے اپنی طرز زندگی درست کر لی ۔ گہو ۔ پکڑو۔ وسرے ۔ بھولے ۔ مہت چسائی ۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے ۔ اوٹ۔ آسرا ۔ رہاؤ۔ مگدھ ۔ بیوقوف ۔ اچیت ۔ غاف ل ۔ لا پرواہ ۔ چنچل چت۔ بھٹکے من ۔ روے ۔ دل ۔ پران پت۔ زندگی کا مالک ۔ تیاگ۔ چھو ڑ۔ آن تو رچیا۔ غیروں سے محبت۔ بیرائی ۔ دشمن (2) کوٹ پرادھ ۔ اچھاوؤ۔ کروڑوںگناہوں نے چھپا رکھا ہے ۔ جن نانک ۔ خادم نانک۔ دین ۔ غریب ۔ لیکھا۔ حساب۔ رکھہو اٹھائی۔ ختم کرؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا مجھے ایسی عقل و ہوش عنیات فرما ۔ کہ میں پاکدامن جس نے اپنی طرز زندگی درست کر لی ہے اس کے زیر سایہ رہ کر تجھے معمولی سے وقفے کے لئے بھی نہ بھلاوں۔ جب تک انسان کے دل میں محبت اور دشمین اپنے غیر کا احساس سمجھتا ہے تو الہٰی ملاپ دور کی بات ہے (1) اے بیوقوف ۔ غافل بھٹکتے من تجھے کبھی یہ بات نہیں سوجھی کہ تو زندگی مالک کو چھوڑ رک بھلا کر غیروں سے محبت میں محو ہورہا ہے (2) پاکدامن انسانوں کی صحبت و قربت سے یہ بات سمجھ آئی ہے جو تبرا اور غرور نہیں کرتا جس میں خودی اور گمان نہیں اسے فکر اور تشویش ستاتی نہیں۔ منکر اور مادہ پرست کی بات ایسی سمجھو جیسے ہوا کاجھونکا (3) یہ من کروڑوں گناہوں نے ڈھانپ رکھا ہے جو بیان سے باہر ہیں ۔ اے خدا خادم نانک تیرے زیر سائم آیا ہے میرے اعمالات کا حساب ختم کیجئے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
پُت٘ر کلت٘ر لوک گ٘رِہ بنِتا مائِیا سنبنّدھیہیِ ॥
انّت کیِ بار کو کھرا ن ہوسیِ سبھ مِتھِیا اسنیہیِ ॥੧॥
رے نر کاہے پپورہُ دیہیِ ॥
اوُڈِ جائِگو دھوُمُ بادرو اِکُ بھاجہُ رامُ سنیہیِ ॥ رہاءُ ॥
تیِنِ سنّگنِْیا کرِ دیہیِ کیِنیِ جل کوُکر بھسمیہیِ ॥
ہوءِ آمرو گ٘رِہ مہِ بیَٹھا کرنھ کارنھ بِسروہیِ ॥੨॥
انِک بھاتِ کرِ منھیِۓ ساجے کاچےَ تاگِ پروہیِ ॥
توُٹِ جائِگو سوُتُ باپُرے پھِرِ پاچھےَ پچھُتوہیِ ॥੩॥
جِنِ تُم سِرجے سِرجِ سۄارے تِسُ دھِیاۄہُ دِنُ ریَنیہیِ ॥
جن نانک پ٘ربھ کِرپا دھاریِ مےَ ستِگُر اوٹ گہیہیِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
کللتر ۔ عورت۔ لوگ گریہہ ۔ گھر کے لوگ۔ بنتا ۔ بیوی ۔ مائیا سنبندیہی ۔ سب کا رشتہ دنیاوی دولت کا ہے ۔ انت ۔ بوقت اخرت ۔ کھرا ۔ مددگار۔ متھیا۔ جھوٹا ۔ اسنیہی ۔ محبت ۔ رشتہ (1) پیو ریہو دیہی ۔ اس جسم کی کیوں پرورش کرتے ہو۔ اوڈ جائیگو دہوم بادرو ۔ دہوئیں کے بادل کی طرح ختم ہوجائیگا۔ بھاجہو رام سنیہی ۔ خدا کو یاد کرو جو حقیقی پیار ی رشتے دار ہے ۔ رہاؤ۔ سنگھیا۔ شمار ۔ گنتی ۔ جل۔ پانی میں بہا دینا ۔ کوکر ۔ جانوروں کو کھانے کے لئے بھیک دینا ۔ بھیہی ۔ جال دینا یا دبادینا۔ عامرو۔ حکم چلانے والا ۔ حاکم ۔ کرن کارن ۔ سبب پیدا کرنے والا اور کرنے والا۔ وسرو ہی بھلا دیا (2 منیئے ۔ منکے ۔ ساجے ۔ بنائے ۔ سوت ۔ دھاگا۔ باپیرے ۔ وچارے (3) سرج سوارے ۔ پیدا کرکے سجائیا۔ دھیا وہو ۔ دھیان لگاؤ۔ دن رینہی ۔ روز وشب ۔ دن رات ۔ کرپا دھاری ۔ رکم وعنایت فرمائی ۔ اوٹ گہیہی ۔ آسرا۔ لیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان اپنی جسم کی ہی کیوں پرورش کرتا ہے یہ دہوئیں کے بادلوں کی مانند ختم ہو جائیگی خدا کو یاد رکھو اصلی ساتھی اور مددگار ہے ۔ رہاؤ۔
بیٹا عورت گھر کے لوگ بیوی سب کا دنیاوی دولت کی وجہسے ہی آپسی رشتہ ہے ۔ بوقت اخرت کوئی مددگار نہ ہوگا سارے جھوٹے رشتے ہین (1) یہ جسم جو تین اوصاف کے زیر اثر رہنے وال ابنا ہے ۔ آخر اسے بہتے پانی ۔ جانوروں اورمٹی میں دبادیا یا جلاد یا جاتا ہے ۔ اے دل تو اس میں صدیوی حاکم ہوکر بیٹھا ہے ۔ اور قائنات قدرت پیدا کرنے والے کو بھلا دیا ہے (2) اے انسان گئی طریقوں سے اس جسم کے اعضے بنائے ہیں۔ مگر کچے دھاگے میںپروئے ہیں مراد سانس کے کچے دھاگے میں ہیں۔ جب ۔ یہ سوت مراد سانسن ختم ہو گیا تو پچھتا ئیگا۔ (3) د اے انسان جس خدا نے تجھے پیدا کیا ہے اور پیدا کرکے تجھے خوبصورت بنائیا ہے اس میں روز و شب دھیان لگاؤ ۔ خادم نانک۔ پر خدا نے کرم و عنایت فرمائی کہ میں نے سچے مرشد کا سہارا لیا ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُرُ پوُرا بھیٹِئو ۄڈبھاگیِ منہِ بھئِیا پرگاسا ॥
کوءِ ن پہُچنہارا دوُجا اپُنے ساہِب کا بھرۄاسا ॥੧॥
اپُنے ستِگُر کےَ بلِہارےَ ॥
آگےَ سُکھُ پاچھےَ سُکھ سہجا گھرِ آننّدُ ہمارےَ ॥ رہاءُ ॥
انّترجامیِ کرنھیَہارا سوئیِ کھسمُ ہمارا ॥
نِربھءُ بھۓ گُر چرنھیِ لاگے اِک رام نام آدھارا ॥੨॥
سپھل درسنُ اکال موُرتِ پ٘ربھُ ہےَ بھیِ ہوۄنہارا ॥
کنّٹھِ لگاءِ اپُنے جن راکھے اپُنیِ پ٘ریِتِ پِیارا ॥੩॥
ۄڈیِ ۄڈِیائیِ اچرج سوبھا کارجُ آئِیا راسے ॥
SGGS P-610
نانک کءُ گُرُ پوُرا بھیٹِئو سگلے دوُکھ بِناسے ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
گر پور۔ کامل مرشد۔ بھیتیو ۔ ملاپ یا دیدار ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ پرکاسا۔ روشنی ۔ پہنچنہارادجا ۔دوسر کے پہنچے کی کیا مجال ( منیہہ بھیا) اپنے صاحب کا بھروسا ۔ اپنے مالک کا بھروسا ہوا (1) سکھ سمجھا۔ روحانی سکھ ۔ سکون ۔ انتر جامی ۔ اندرونی راز جاننے والا۔ کرنیہار ۔ کرنے کے لائق۔ خصم۔ مالک۔ نربھو۔ بیخوف۔ آدھار۔ آسرا (2) سپھل درشن۔ جس کے دیدار سے مقصد ہل ہوجاتے ہیں۔ اکال مورت ۔ مورت سے مبرا۔ ہے بھی ہودنہار۔ آج بھی ہے اور آءندہ بھی ہوگا۔ صدیوی ۔ کٹھ ۔ گلے ۔ جن ۔ خدمتگار (3) وڈی وڈیائی ۔ بلند عظمت و شہرت ۔ اچرج ۔ حیران کرنے والی ۔ کارج آئیا راسے ۔ زندگی کا مقصد پورا ہوا۔ سگللے دوکھ وناسے ۔ تمام وکھ درد مٹے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
قربان ہوں اپنے سچے مرشد پر ۔ جس کی کرم وعنایت سے ہر دو عالم میرے دل میں روحانی سکون اور صدیوی خوشی و محسوس ہونے لگی ہے ۔ رہاؤ۔ بلند قسمت سے میرا ملاپ کامل مرشد سے ہوگیا ہے جس سے دل پر نور ہوگیا عقل و دانش سے ۔ اب مجھے پورا بھروسا ہوگیا ہے کہ خدا کا دوسرا کوئی ثانی نہیں (1) دلی پوشیدہ راز جاننے والا جس نے یہ عالم پیدا کیا ہے ۔ وہ میرا ماک ہے اب میں مرشد کے زیر سایہ ہوں جس سے بے خوف ہوگیا ہوں اب مجھے الہٰی نام سچ و حقیقت کا سہارا ہے (2) خدا اپنے پیاروں اپنے خدمتگاروں کی حفاظت گلے لگا کر حفاظت کرتا ہے ۔ جس کے دیدار سے زندگی کامیاب ہوتی ہے جو موت سے بری ہے جو آج ہے اور آئندہ بھی ہوگا صدیوی ہے ۔ نانک کا ملاپ کامل مرشد سے ہوگیا ہے جس سےتمام دکھ درد اور عذاب مٹ گئے ہیں اس کی بلند عظمت و شہرت سے حیران کرنے والی نیک شہرت جس کی وجہ سے زندگی کا مقصد حل ہوجاتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سُکھیِۓ کءُ پیکھےَ سبھ سُکھیِیا روگیِ کےَ بھانھےَ سبھ روگیِ ॥
کرنھ کراۄنہار سُیامیِ آپن ہاتھِ سنّجوگیِ ॥੧॥
من میرے جِنِ اپُنا بھرمُ گۄاتا ॥
تِس کےَ بھانھےَ کوءِ ن بھوُلا جِنِ سگلو ب٘رہمُ پچھاتا ॥ رہاءُ ॥
سنّت سنّگِ جا کا منُ سیِتلُ اوہُ جانھےَ سگلیِ ٹھاںڈھیِ ॥
ہئُمےَ روگِ جا کا منُ بِیاپِت اوہُ جنمِ مرےَ بِللاتیِ ॥੨॥
گِیان انّجنُ جا کیِ نیت٘ریِ پڑِیا تا کءُ سرب پ٘رگاسا ॥
اگِیانِ انّدھیرےَ سوُجھسِ ناہیِ بہُڑِ بہُڑِ بھرماتا ॥੩॥
سُنھِ بیننّتیِ سُیامیِ اپُنے نانکُ اِہُ سُکھُ ماگےَ ॥
جہ کیِرتنُ تیرا سادھوُ گاۄہِ تہ میرا منُ لاگےَ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
پیکھے ۔ دیکھتا ہے ۔ بھانے ۔ خیال میں۔ کرادنہار۔ کروانے کی توفیق رکھنے والا ۔ سنجوگی ۔ ملاپ (1) بھرم گواتا۔ بھٹکنا ۔ دوڑ دہوپ ۔ بھولا۔ گمراہ ۔ سگللو ۔ سب میں برہم۔ خدا۔ رہاؤ۔ سنت۔ پاکدامن خدا رسیدہ رہبر ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ سیتل ۔ سانت۔ ٹھنڈا۔ اوہ جانے سگللی ٹھانڈی وہ سب کو پر سکون سمجھتا ہے ۔ بیاپت ۔ بسا ہوا ہے ۔ بللالتی ۔ آہ وزاری کرتا ہے (2) گیان انجن ۔ علم وہنر کا سرمہ ۔نتری ۔ آنکھوں میں۔ سرب پرگاسا۔ سب طرح کی روشنی ۔ اگیان۔ لا علمی ۔ سوجھس ۔ سمجھ ۔ بہوڑ بہوڑ ۔ بار بار ۔ بھرماتا۔ بھٹکتا ہے (3) بینتی ۔ عرض ۔ ارداس۔ جیہہ ۔ جو ۔ کیرتن۔ صفت صلاح۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل جس نے اپنے دل سے وہم وگمان اور بھٹکن ختم کر دی اس کے خیالت میں کوئی گمراہ ہے جس نے سب جانداروں میں بستے خدا کی پہچان کر لی ۔ رہاؤ۔ سکون پذیر انسان سب کو پر سکون سمجھتا اور دیکھتا ہے جب کہبیمار کے خیال میں سب بیمار ہیں خدا نے کرنے اور کرانے کی توفیق اپنے زیر اختیار رکھی ہوئی ہے (1) خدا رسیدہ پاکدامن رہنما کی صحبت و قربت میں جس کے دل کو روحانی سکون ملتا ہے وہ سمجھتا ہے کہ و ہ سمجھتا ہے کہ تمام لوگ پر سکون ہیں۔ جس کے دل میں خودی کی بیماری بستی ہے ۔ وہ آخر آہ و زاری کرتا ہوا روحانی موت مرتا ہے (2) جس کی آنکھوں میں علم کا سرمہ پڑجاتا ہے اسے روحانی واخلاقی زندگی جیتے اور گذارنے کی سمجھ آجاتی ہے ۔ مگر لا علم انسان کو لا علم کے اندھیرے کی وجہ سے کوئی سمجھ نہیں آتی گمراہی میں زندگی گذار تا ہے (3) اے میرے آقا سنو عرض داشت ۔ نانک یہ دنیا مانگتا ہے کہ جہاں پاکدامن خدا رسیدہ روحانی رہبر کا الہٰی صفت صلاح وحمدوثناہ ہو رہی ہو اس میں میر دل محو ومجذوب رہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
تنُ سنّتن کا دھنُ سنّتن کا منُ سنّتن کا کیِیا ॥
سنّت پ٘رسادِ ہرِ نامُ دھِیائِیا سرب کُسل تب تھیِیا ॥੧॥
سنّتن بِنُ اۄرُ ن داتا بیِیا ॥
جو جو سرنھِ پرےَ سادھوُ کیِ سو پارگرامیِ کیِیا ॥ رہاءُ ॥
کوٹِ پرادھ مِٹہِ جن سیۄا ہرِ کیِرتنُ رسِ گائیِئےَ ॥
ایِہا سُکھُ آگےَ مُکھ اوُجل جن کا سنّگُ ۄڈبھاگیِ پائیِئےَ ॥੨॥
رسنا ایک انیک گُنھ پوُرن جن کیِ کیتک اُپما کہیِئےَ ॥
اگم اگوچر سد ابِناسیِ سرنھِ سنّتن کیِ لہیِئےَ ॥੩॥
نِرگُن نیِچ اناتھ اپرادھیِ اوٹ سنّتن کیِ آہیِ ॥
بوُڈت موہ گ٘رِہ انّدھ کوُپ مہِ نانک لیہُ نِباہیِ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
تن ۔ جسم سریر ۔ دھن۔ سرمایہ ۔ سنت پر ساد۔ خدا رسیدہ ۔ پاکدامن روحانی رہنما کی رحمت و عنایت سے ۔ نام دھیائیا۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں دھیان لگائیا۔ سرب کسل۔ ہر طر ح سے خوسہال ۔ تب تھای۔ ہوگیا (!) بیا دیگر ۔ علاوہ اس کے ۔ پار گرامی ۔ نجات یافتہ ۔ اس دنیاوی زندگی میں کامیاب روحانی واخلاقی زندگی گذاری ۔ کوت پرادھ ۔ کروڑوں گناہ ۔ ہر کیرتن رس گاییئے ۔ الہٰی لطف با مزہ ۔ گانے سے ۔ آگے ۔ عاقبت میں مکھ اجل۔ سر خرو۔ جن کا سنگ۔ خادمان خدا کا ساتھ (2) انیک ۔ بیشمار۔ پورن ۔ مکمل ۔ کیتک ۔ کتنی ۔ اپما۔ تعریف۔ اگم۔ انسانی رسائی سے بلند۔ سدا ابناسی ۔ ہمیشہ لافناہ (3) نرگن ۔ بے اوصاف۔ نیچ ۔ کمینہ ۔ اناتھ بے مالک۔ اپرادھی ۔ گاہگار ۔ مجرم۔ آہی ۔ چاہی ۔ بوڑت موہ ۔ گریہہ اندھ کوپ ۔ میہہ ۔ خانہ داری گھر یلو زندگی کے اندھیرے کو ئیں میں ڈوب رہا ہوں۔ لیہو نبھاہی ۔ میری امداد کیجیئے ۔ ساتھ دیجئے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہبر اخلاقی رہنما سنت کے روحانی تعلیم کی نعمت عنایت کرنے والا نہیں کوئی دوسرا۔ جو جا پاکدامن کے زیر سایہ آجاتے ہیں وہ روحانی واخلاقی طور پر اپنی زندگی کامیاب بنا لیتے ہیں۔ رہاؤ۔ جب انسان جسمانی طور پر سرمایہ اور دل پادکامن خادمان خدا کے حوالے کر دیتا ہے مراد مکمل طور پر مرید مرشد ہوجاتا ہے خودی مٹا دیتا ہے ۔ اور رحمت مرشد سے خدا کی یاد میں محو ومجذوب ہونے لگتا ہے تب وہ ہر طرح سے خوشحال ہوجاتا ہے اور روحانی و زہنی سکون پاتا ہے (1) خدمت خادمان خدا سے کروڑوں گناہ عافو ہوجاتے ہیں مٹ جاتے ہیں۔ انسان الہٰی حمدوثناہ کا مزہ لیتا ہے ۔ یہاں خوشحالی اور عاقبت میں بارگاہ الہٰی میں سر خروئی پاتا ہے ۔ ایسے شخصوں کا ساتھ بلند قسمت سے ملتا ہے (2)
زبان ایک ہے اوصاف بیشمار مکمل طور پر ایسے سنتوں کی کتنی تعریف کیجائے ۔ وہ انسانی رسائی سے لند ( جن ) جس بیان بیان سے باہر ہے صدیوی خدا جو لافناہ ہے زیر ایہ خڈا رسیدہ پاکدامن روحانی پیشوا و اخلاقی رہنما ہی الہٰی ملاپ حاصل ہو سکتا ہے (3) اے نانک۔ عرض گذار ۔ کہ میں بے اوساف کمینہ بے سہارا آسرا و ناتواں ہوں بدکار ہوں مگر سنتوں کا دامن کا پکڑا خانہ داری قبیلہ داری گھریلو ز دندگی کے اندھے کوئیں میں غرقاب ہو رہی زندگی کو مجھے اخر تک ساتھی دیجیئے ۔
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੧॥
جا کےَ ہِردےَ ۄسِیا توُ کرتے تا کیِ تیَں آس پُجائیِ ॥
داس اپُنے کءُ توُ ۄِسرہِ ناہیِ چرنھ دھوُرِ منِ بھائیِ ॥੧॥
تیریِ اکتھ کتھا کتھنُ ن جائیِ ॥
گُنھ نِدھان سُکھداتے سُیامیِ سبھ تے اوُچ بڈائیِ ॥ رہاءُ ॥
سو سو کرم کرت ہےَ پ٘رانھیِ جیَسیِ تُم لِکھِ پائیِ ॥
سیۄک کءُ تُم سیۄا دیِنیِ درسنُ دیکھِ اگھائیِ ॥੨॥
سرب نِرنّترِ تُمہِ سمانے جا کءُ تُدھُ آپِ بُجھائیِ ॥
گُر پرسادِ مِٹِئو اگِیانا پ٘رگٹ بھۓ سبھ ٹھائیِ ॥੩॥
سوئیِ گِیانیِ سوئیِ دھِیانیِ سوئیِ پُرکھُ سُبھائیِ ॥
کہُ نانک جِسُ بھۓ دئِیالا تا کءُ من تے بِسرِ ن جائیِ ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
تاکی تیں آس پجائی ۔ تو نے اس کی امید پوری کی ۔ چرن دہور ۔ خاک پا۔ (1) اکتھ کھتا۔ نا قابل بیان کہانی ۔ گن ندھان۔ اوصاف کا خزانہ ۔ اوچ بڈائی ۔ بلند عظمت ۔ رہاؤ۔ سوسوکرم ۔ وہ وہ اعمال ۔ پرانی ۔ انسانی ۔ اگھائی ۔ تسکین لی (2) سرب نرنتر ۔ سب میں لگاتار ۔ سمانے ۔ بستا ہے ۔ بجھائی سمجھائیا ۔ گر پر ساد۔ رحمت مرشد سے ۔ اگیانا۔ لا لعمی ۔ پر گٹ۔ ظاہر (3) سوئی پرکھ سبھائی ۔ نیک نیت ۔ نیک ارادے والا۔ دیالا۔ مہربان۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیری کہانی بیان سے باہر ہے بیان نہیں ہو سکتی ۔ تو ارام و اسائش پہنچانے والا آقا ہے اور سب سے بلند عطمت ہے ۔ رہاؤ۔ اے خڈا جس کے دلمیں تو بس جاتا ہے اس کی امیدیں پوری کرتا ہے اپنے خدمتگار کو بھلاتا نہیں اس کے پاؤں کی کاک میرے دل کو اچھی لگتی ہے (!) اے خڈا انسان وہی عمال کرتا ہے جو تو نے اس کے اعمالنامے میں تحریر کر رکھے ہیں۔ اپنے خدمتگار کو خدمت عنایت کی ہے تیرے دیدار سے اس کی تمنائیں مٹ جاتی ہے وہ سیر ہو جاتا ہے (2) رحمت مرشد سے لا علمی ختم ہوجاتی ہے ہر جگہ تیرا دیدار پاتا ہے ۔ وہ ہر شے میں تجھے دیکھتا ہے تیرا دیدار پاتا ہے اے خدا جسے تو سمجھ عنایت کرتا ہے (3) اے نانک ۔ بتادے کہ وہی با علم و عالم ہے وہی ہوش و ہواس والا اور دھیان دینے والا ہے وہی پریمی ہے ۔ جس پر خدا خود مہربان ہے وہ اپنے دل سے خدا کو کبھی نہیں بھلاتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سگل سمگ٘ریِ موہِ ۄِیاپیِ کب اوُچے کب نیِچے ॥
سُدھُ ن ہوئیِئےَ کاہوُ جتنا اوڑکِ کو ن پہوُچے ॥੧॥
SGGS P-611
میرے من سادھ سرنھِ چھُٹکارا ॥
بِنُ گُر پوُرے جنم مرنھُ ن رہئیِ پھِرِ آۄت بارو بارا ॥ رہاءُ ॥
اوہُ جُ بھرمُ بھُلاۄا کہیِئت تِن مہِ اُرجھِئو سگل سنّسارا ॥
پوُرن بھگتُ پُرکھ سُیامیِ کا سرب تھوک تے نِیارا ॥੨॥
نِنّدءُ ناہیِ کاہوُ باتےَ ایہُ کھسم کا کیِیا ॥
جا کءُ ک٘رِپا کریِ پ٘ربھِ میرےَ مِلِ سادھسنّگتِ ناءُ لیِیا ॥੩॥
پارب٘رہم پرمیسُر ستِگُر سبھنا کرت اُدھارا ॥
کہُ نانک گُر بِنُ نہیِ تریِئےَ اِہُ پوُرن تتُ بیِچارا ॥੪॥੯॥
لفظی معنی :
سگل سمگری ۔ ساری قائنات ۔ سدھ ۔ پاک۔ اوڑک ۔ آخر (1) سادھ سرن ۔ پاکدامن کے زیر سایہ ۔ چھٹکارا۔ نجات۔ ذہنی آزادی ۔ رہئی ۔ ختم نہیں ہوتا ۔ رہاؤ۔ بھرم بھلاوا۔ وہم و گمان و گمراہی ۔ ارجھو۔ گرفتار ۔ پھنسا ہوا ۔ سگل سنسار ۔ سارا عالم ۔ پورن ۔ بھگت ۔ پورا پریمی ۔ عاشق الہٰی ۔ نیارا۔ علیحدہ (2) نندؤ ۔ بد گوئی ۔ سادھ سنگت ۔ صحبت و قربت پاکدامناں۔ ناوں لیا۔ سچ و حقیقت الہٰی نام کی ریاض کی (3) ادھار۔ اسرا ۔ تت۔ اصلیت ۔ وچار ۔ خیال ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل پاکدامنوں کے زیر سایہ رہنے سے ہی ذہنی آزادی حاصل ہو سکتی ہے ۔ روحانی نجات مل سکتی ہے تناسخ ختم نہیں ہوتا ۔ رہاؤ۔ سارا عالم محبت میں گرفتار ہے اس لئے کبھی انسان تکبر اور گھمنڈ میں مگرور ہوکر اپنے آپ کو بلند خیال کرتا ہے اور کبھی گبھراہٹ میں کمزور سمجھتا ہے ۔ کسی طریقے سے محبت کی ناپاکیزگی دور نہیں ہو سکتی اور کوئی بھی اس میں کامیابی حاصل نہیں کر سکتا (1)
جسے گمراہی و وہم و گمان کہا جاتا ہے سارا عالم اس میں گرفتار ہے مگر پور الہٰی عاشق رب و پایر سب سے جدا رہتا ہے (2) تاہم میں اسے کسی بات میں برا نہیں کہتا کیونکہ یہ خود خدا کا پیدا کیا ہوا ہے ۔ جس پر خداوند کریم کی کرم و عنایت ہوتی ہے وہ پاکدامنوں کی صحبت میں الہٰی نام سچ و حقیقت کی یادو ریاض کرتے ہیں (3) سچے مرشد کا خیال اور سمجھ یہی ہے کہ پار اور کامیابی بخشنے والا واحد خدا ہے جو سب کا آسرا ہے ۔ اے نانک بتا دے کہ مرشد کے بغیر کامیابی حاصل نہیں ہوتی یہ حقیقی اور اصلی سوچ اور خیال ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
کھوجت کھوجت کھوجِ بیِچارِئو رام نامُ تتُ سارا ॥
کِلبِکھ کاٹے نِمکھ ارادھِیا گُرمُکھِ پارِ اُتارا ॥੧॥
ہرِ رسُ پیِۄہُ پُرکھ گِیانیِ ॥
سُنھِ سُنھِ مہا ت٘رِپتِ منُ پاۄےَ سادھوُ انّم٘رِت بانیِ ॥ رہاءُ ॥
مُکتِ بھُگتِ جُگتِ سچُ پائیِئےَ سرب سُکھا کا داتا ॥
اپُنے داس کءُ بھگتِ دانُ دیۄےَ پوُرن پُرکھُ بِدھاتا ॥੨॥
س٘رۄنھیِ سُنھیِئےَ رسنا گائیِئےَ ہِردےَ دھِیائیِئےَ سوئیِ ॥
کرنھ کارنھ سمرتھ سُیامیِ جا تے ب٘رِتھا ن کوئیِ ॥੩॥
ۄڈےَ بھاگِ رتن جنمُ پائِیا کرہُ ک٘رِپا کِرپالا ॥
سادھسنّگِ نانکُ گُنھ گاۄےَ سِمرےَ سدا گد਼پالا ॥੪॥੧੦॥
لفظی معنی:
کھوجت کھوجت ۔ سوچتے سوچتے ۔ تت۔ حقیقت ۔ اصلیت ۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ نمکھ ۔ ذرا سے وقفے کے لئے ۔ ارادھیا ۔ دھیان لگائیا۔ تو جو کی ۔ پار اتار ۔ کامیابی (1) پرکھ گیانی ۔ دانشمند انسان ۔ تر پت ۔ تسکین ۔ صبر۔ سادہو ۔ انمرت بانی ۔ پاکدامن کی آب حیات بچن۔ بول یا کلام ۔ رہاؤ۔ مکت بھگت۔ جگت ۔ نجات یا آزادی ۔ بھگت ۔ آرام و آسائش پانا۔جگت ۔ طریقہ ۔ مراد زندگی گزارنے صحیح طریقہ ۔ سچ ۔ حقیقت یا صدیدی خدا۔ بھگت ۔ پیار۔ بدھاتا۔ طریقے ۔ منصوبے بنانے والا خدا (2) سر ونی ۔ کانوں سے ۔ رسنا گائیے ۔ زبان سے حمدوثناہ ۔ ہر دے ۔ دل سے ۔ دھیایئے ۔ دھیان لگائیں۔ برتھا۔ بیکار ۔ خالی (3) سادھ سنگ۔ پاکدامن کی صحبت و قربت میں۔ گوپالا۔ خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل زیر سایہ مرشد رہنے سے ذہنی و روحانی آزادی حاصل ہوتیہے بگیر کامل مرشد یا روحانی رہنما تناسخ نہیں مٹتا۔ رہاو۔ ساری قائنات قدرت محبت میں گرفتار ہے ۔ اس وجہ سے کبھی مغرور اور کبھی اجزی و انکساری میں مبتلاد رہتا ہے غرض یہ کہ کسی بھی کوشش و خواش محبت کی ناپاکیزگی دور نہیں ہوتی (1) جسے گمراہی یاد وہم وگمان کہتے ہیں تمام عالم گرفتار ہے محبوس ہے مگر خدا کا کامل عاشق رضا کار اور پیارا ان تمام دنیاوی نعمتوں سے بے نیاز رہتاہے (2) تاہم اس عالم کی بد گوئی نہیں کی جا کتی کیونکہ یہ بھی خدا ہی کا پیدا کر دہ ہے ۔ البتہ جس پر الہٰی رحمت و عنایت ہوتی ہے وہ پاکدامنوں کی صحبت و قربت میں الہٰی نام سچ و حقیقت کی ریاض کر تاہے (3) اے نانک۔ یہ بتادے کہ اس حقیقت پر پوری طرح غور و خوض کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بغیر سایہ مرشد اس زندگی کے سمندر کو عبور نہیں کیا جا سکتا ۔ خداوند کریم اور سچا مرشد سب کا آسرا اور امدادی ہے ۔
لفظی معنی:
پرکھ گیانی ۔ دانشمند انسان۔ تر پت ۔ ت سکین ۔ تسلی ۔ صبر۔ سادہو ۔ پاکدامن ۔ انمرت بانی ۔ آب حیات جیسا کلام۔ رہاو۔ مکت ۔ آزادی ۔ نجات۔ بھگت۔ آرام و آسائش پانا۔ جگت ۔ طریقہ ۔ منصوبہ ۔ مراد زندگی گذار نے کا صحیح اور درست طرز زندگی (2) سرونی ۔ کان ۔ رسنا۔ زبان۔ گاییئے ۔ حمدوثناہ ۔ ہردے ۔ دل سے ۔ دھیایئے ۔ توجہ دینا۔ دھیان لگانا۔ برتھا۔ بیکار ۔ بلا وجہ (3) سادھ سنگ ۔ صحبت و قربت پاکدامن ۔ گوپالا۔ خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
دانشمند جنہیں اخلاقی و روحانی زندگی کی سمجھ ہے الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف لیتے ہیں پاکدامن کی آب حیات جیسا کلام سنکر تسکین تسلی دل کی پاتے ہیں۔ رہاؤ۔ سوچ سوچ کر اور سمجھ کر یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ الہٰی نام سچ و حقیقت ہی اصلیت اور زندگی کی بنیاد ہے اس کی تھوڑے سے وقفے کے لئے ہی یاد ور یاض سے مرشد کے وسیلے سے گناہ عافو ہو جاتے ہیں ۔ اور زندگی کے خوفناک سمندر کو کامیابی سے عبور حاصل ہوجاتا ہے (1) خدا ریسدہ ہونا ہی جو تمام آرام و آسائش عنایت کرنے والا ہے صدیوی ہے یہی بدیوں برائیوں برے عمل عمل و فعل سے بچانے والا اور یہی ہے روحانی خوراک اور یہی ہے زندگی گذارنے کا درست راستہ ۔ طریقہ اور منصوبہ بندی ۔ وہ کامل شخصیت اپنے عاشقوں پریمیوں پیاریوں خدمتگاروں کو الہٰی عشق محبت پیار عنایت کرتا ہے ۔ جو تقدیر ساز ہے ۔ منصوبے بنانے والا ہے (2) اسکا کلام کانوںسے سنو زبان سے حمدوثناہ کرؤ اور دلمیں بلا حصول نہیںجاتا (3) اے خداوند کریم بلند قسمت یہ شرف المخلوقات زندگی حاصل ہوئی ہے اے مہربان کرم و عنایت فرما ۔ تاکہ تیرا خادم نانک پاکدامنوں کی صحبت و قربت میں تیری صفت صلاح حمدوثناہ ادا کرتا رہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
کرِ اِسنانُ سِمرِ پ٘ربھُ اپنا من تن بھۓ اروگا ॥
کوٹِ بِگھن لاتھے پ٘ربھ سرنھا پ٘رگٹے بھلے سنّجوگا ॥੧॥
پ٘ربھ بانھیِ سبدُ سُبھاکھِیا ॥
گاۄہُ سُنھہُ پڑہُ نِت بھائیِ گُر پوُرےَ توُ راکھِیا ॥ رہاءُ ॥
ساچا ساہِبُ امِتِ ۄڈائیِ بھگتِ ۄچھل دئِیالا ॥
سنّتا کیِ پیَج رکھدا آئِیا آدِ بِردُ پ٘رتِپالا ॥੨॥
ہرِ انّم٘رِت نامُ بھوجنُ نِت بھُنّچہُ سرب ۄیلا مُکھِ پاۄہُ ॥
جرا مرا تاپُ سبھُ ناٹھا گُنھ گوبِنّد نِت گاۄہُ ॥੩॥
سُنھیِ ارداسِ سُیامیِ میرےَ سرب کلا بنھِ آئیِ ॥
پ٘رگٹ بھئیِ سگلے جُگ انّترِ گُر نانک کیِ ۄڈِیائیِ ॥੪॥੧੧॥
لفظی معنی:
سمر۔ یاد کر ۔ ارؤگا۔ صحتیاب ۔ تندرست۔ کوٹ وگھن۔ کر وڑوں رکاوٹیں ۔ لاتھے ۔ ختم ہوئے ۔ پربھ سرنا۔ الہٰی سایہ و پناہ سے ۔ پرگٹ بھلے سنجوگا۔ ظاہر ہوئے الہٰی ملاپ کے اچھے مواقع و محل (1) پربھ یانی ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ سبد سبھا کھیا۔ کلام اچھی طرح بیان کیا۔ گرپورے ۔ کامل مرشد۔ راکھیا۔ حفاظت کی ۔ رہاؤ۔ امت وڈائی ۔ بیشمار ۔ ناہتی زیادہ عظمت۔ بھگت وچھل۔ پریمیوں کا پیار ۔ پیج ۔ عزت۔ آد۔ آغاز سے ۔ برد۔ سبھاو۔ پرتپالا۔ پرورش کرنے والا (2) ہر انمرت نام۔ الہٰی آب حیات نام سچ و حقیقت ۔ نت بھنچو۔ ہر روز کھاؤ مراد دلمیں بساو۔ سرب ویلا۔ ہر وقت ۔ جرا مرا۔ موت و بڑھاپا۔ تاپ۔ عذاب۔ تکلیف (3) ارداس۔ عرض ۔ گذارش ۔ سرب کلا۔ تمام قوت۔ پر گٹ ۔ ظاہر۔ جگ ۔ زمانے مین ۔ وڈیائی ۔ عظمت ۔ برزگی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی کلام بڑی اچھی طرح سے بیان کیا ہے ۔ اسے ہر روز پڑ ہو ۔ سنو اور گاؤ کامل مرشد نے تجھے بچائیا ہے ۔ رہاو۔ صبح غسل کرکے خدا کو یاد کرؤ اس سے تندرستی حاصل ہوگی الہٰی سایہ و پناہ سے کروڑوں رکاوٹیں دور ہوجاتی ہیں اور الہٰی ملاپ کے مواقع حاصل ہوتے ہیں (1)
سچا آقا جو صدیوی ہے جس کی عظمت اور بزرگی اعاد و شمار سے باہر ہے جو مہربان ہے الہٰی پریمیوں کا پیارا ہے ۔ وہ پاکدامن خدا رسیدہ الہٰی عاشق و رہنما کی عزت بچاتا ہے یہ اس کی دیرینہ عادت ہے آغاز و روز اول سے اور پرورش کرتا ہے (2) ہر روز الہٰی نام جو انسان کے لئے روحانی واخلاقی خوراک ہے اور انسانی زندگی کے لئے آبحیات مراد زندگی کوروحانی واخلاقی بناتا ہے ہر روز ہر وقت اپنے زبان اور منہ پر لاو۔ الہٰی حمدوثناہ سے موت بڑھاپا اور عذاب دور ہوجاتے ہیں (3)
میرے خدا نے میری عرض سنی اور تمام قوتیں عنایت کیں۔ اے نانک۔ مرشد کی یہ عطمت ہر دور زماں میں ظہور پذیر ہوتی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੨ چئُپدے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ایکُ پِتا ایکس کے ہم بارِک توُ میرا گُر ہائیِ ॥
سُنھِ میِتا جیِءُ ہمارا بلِ بلِ جاسیِ ہرِ درسنُ دیہُ دِکھائیِ ॥੧॥
SGGS P-612
سُنھِ میِتا دھوُریِ کءُ بلِ جائیِ ॥
اِہُ منُ تیرا بھائیِ ॥ رہاءُ ॥
پاۄ ملوۄا ملِ ملِ دھوۄا اِہُ منُ تےَ کوُ دیسا ॥
سُنھِ میِتا ہءُ تیریِ سرنھائیِ آئِیا پ٘ربھ مِلءُ دیہُ اُپدیسا ॥੨॥
مانُ ن کیِجےَ سرنھِ پریِجےَ کرےَ سُ بھلا منائیِئےَ ॥
سُنھِ میِتا جیِءُ پِنّڈُ سبھُ تنُ ارپیِجےَ اِءُ درسنُ ہرِ جیِءُ پائیِئےَ ॥੩॥
بھئِئو انُگ٘رہُ پ٘رسادِ سنّتن کےَ ہرِ ناما ہےَ میِٹھا ॥
جن نانک کءُ گُرِ کِرپا دھاریِ سبھُ اکُل نِرنّجنُ ڈیِٹھا ॥੪॥੧॥੧੨॥
لفظی معنی:
ایک پتا ۔ ہمارا باپ ایک ہے ۔ ایکس کے ہم بارک ۔ ایک کے بچے ہاں۔ تو میر گرہائی ۔ تو مریا مرشد ہے ۔ میتا۔ دوست۔ جیؤ۔ زندگی ۔ بل بل جا سی ۔ قربان جاوں۔ ہر درس ۔ الہٰی دیدار (1) دہواری ۔ دہول ۔ خاک ۔ رہاو۔ پاو۔ پاوں۔ تیکو ۔ تجھے ۔ پربھ ملو دیہو اپدیسا۔ الہٰی ملاپ کی نصیحت کیجئے ۔ (2) مان ۔ غرور۔ جیؤ۔ زندگی ۔ پنڈ۔ جسم۔ ار پپیجے ۔ بھینٹ کریں (3) بھیو انگریہہ ۔ مہربانی ہوئی ۔ پر ساد۔ رحمت ۔ سنتن ۔ خدا رسیدہ رہنمائے ملت ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت۔ میٹا ۔ پیار۔ اکل۔ جس کا کوئی خاندان نہیں۔ نرانجن۔ بیداگ۔ ڈیٹھا۔ دیدار کیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دوست سنیئے میں تیرے پاؤں کی دہول پر قربان ہوں میں نے اپنا من تیری بھینٹ چڑھا دیا ہے ۔ رہاؤ۔ اے دوست ہمارا ۔ ایک ہی پتا ہے اور ایک ہی پتا کے بچے ہیں۔ اس لئے تو میرا مرشدی بھائی بھی ہے ۔ مجھے دیدار خدا کر دیجئے (1) میں تیرے پاوں کی خدمت مل مل دہ وکر کر ونگا اور اپنا دل تجھے بھینٹ کر دونگا۔ اے دوست میری عرض ہے کہ میں تیرے زیر سایہ آئیا ہوں مجھے ایسا درست دیجیئے جس سے الہٰی ملاپ حاصل ہو سکے (2) اے دوست سن غرور نہ کر الہٰی پناہ گزریں ہو الہٰی رجا میں راضی رہ اوریہ دل وجان اس کے حوالے کر دے اس طرح سے الہٰی ملاپ حاصل ہو سکتا ہے (3) جس انسا ن پر رحمت ہو خدا رسیدہ پاکدامن روحانی پیشوا کی اسے الہٰی نام سچ و حقیقت پیار اور دلدادہ ہو جاتا ہے ۔ خادم نانک پر مرشد نے کرم فرمائی کی تو ہر جگہ خڈا بستا دیکھائی دینے لگا اور ہر جگہ بسے کا احساس ہوا جس کی نہ کوئی ذات نہ خاندان نہ قبیلہ ہے اور دنیاوی دولت کی ز د سے باہر ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
کوٹِ ب٘رہمنّڈ کو ٹھاکُرُ سُیامیِ سرب جیِیا کا داتا رے ॥
پ٘رتِپالےَ نِت سارِ سمالےَ اِکُ گُنُ نہیِ موُرکھِ جاتا رے ॥੧॥
ہرِ آرادھِ ن جانا رے ॥
ہرِ ہرِ گُرُ گُرُ کرتا رے ॥
ہرِ جیِءُ نامُ پرِئو رامداسُ ॥ رہاءُ ॥
دیِن دئِیال ک٘رِپال سُکھ ساگر سرب گھٹا بھرپوُریِ رے ॥
پیکھت سُنت سدا ہےَ سنّگے مےَ موُرکھ جانِیا دوُریِ رے ॥੨॥
ہرِ بِئنّتُ ہءُ مِتِ کرِ ۄرنءُ کِیا جانا ہوءِ کیَسو رے ॥
کرءُ بینتیِ ستِگُر اپُنے مےَ موُرکھ دیہُ اُپدیسو رے ॥੩॥
مےَ موُرکھ کیِ کیتک بات ہےَ کوٹِ پرادھیِ ترِیا رے ॥
گُرُ نانکُ جِن سُنھِیا پیکھِیا سے پھِرِ گربھاسِ ن پرِیا رے ॥੪॥੨॥੧੩॥
لفظی معنی :
کوٹ ۔ کروڑوں ۔ برہمنڈ ۔ عالموں ۔ دنیاؤں ۔ ٹھاکر ۔ مالک ۔ سوامی ۔ آقا۔ سرب جیئہ کا داتارے ۔ سب کو روز دینے والا۔ پرتپالے ۔ پرورش کرتا ہ ۔ سار سماے ۔ خبر گیری اور نگرانی و نگہبانی رکھتا ہے ۔ گن ۔ وصف۔ سمجھیا (1) ارادھ ۔ پر ستش۔ ا س کا دلی پیار و عزت و حشمت کرنا ۔ پریؤ ۔ پڑ گیا۔ رامداس ۔ خادم خدا۔ رہاؤ۔ دین دیال ۔ غریبوں ناتوانوں پر مہربانیاں کرنے والا۔ سکھ ۔ ساگر۔ آرام آسائش کا سمندر۔ سرب گھٹا۔ سب کے دل مین ۔ بھو پور۔ مکمل طور پر ۔ پیکھت ۔ دیکھتا (2) بے انت ۔ بیشمار۔ مت کر ۔ کچھ حد تک ۔ جانیو ۔ سمجھا ۔ ورنؤ۔ بیان کرتا ہوں۔ کیسو۔ کتنا ۔ کیسا ۔ اپدیس ۔ نصیحت ۔ سق ۔ درس ۔ واعظ (3) گر بھاس۔ دلی شک و شہبات ۔ تناسخ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس جو پدے میں آپ فرماتے ہیں کہ مجھے الہٰی پرشت کرنی نہیں آتی میں مرشد سے عرض کرتا ہوں یہ سکھایئے درس دیجیئے ۔ میں خدا کی عبادت و ریاضت و پرشت اور یاد کرتا نہیں جانتا صرف زبان سے خدا خدا مرشد مرشد کہتا رہتا ہوں مگر میرا نام خادم خدا ہوگیا ہے ۔ رہاؤ۔
ایسا خدا کروڑوں عالموں دنیاؤں کا مالک ہے ۔ اور سب کو رزق دیتا ہے پرورش کرتا ہر روز نگہبانی اور خبر گیری کرتا ہے میں نادان جاہل اسکا ایک وصف بھی نہیں سمجھ سکا (1) رحمان الرحیم غریب پرور آرام و آسائش کا سمندر جو ہر جا ہر دلمیں بستا ہے جو سب کا ساتھی ہے سب کے اعمال کی نگرانی کرتا ہے سنتا اور دیکھتا ہے میں نے اسے دور سمجھا (2) خدا کے اوصاف اعدا د و شمار سے باہر ہیں مگر میں محدود کہتا رہا کیا سمجھوں کہ وہ کیسا ہے ۔ میں اپنے سچے مرشد کے پاس عرض گذارتا ہوکہ مجھے اپنے درس واعظ سبق و نصیحت سے مجھ نادان کو سمجھائے (3) میرے جاہل انسان کی بات ہی کیا ہے کروروں گناہگار نے اس زندگی کے خوفناک سمندر کو عبور کر لیا ہے ۔ جنہوں نے گرونانک صاحب کی واعظ کو سنا ہے اور دیار کیا ہے وہ دوبار وہم وگمان شک و شبہات اور تناسخ میں نہیں پڑتے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
جِنا بات کو بہُتُ انّدیسرو تے مِٹے سبھِ گئِیا ॥
سہج سیَن ارُ سُکھمن ناریِ اوُدھ کمل بِگسئِیا ॥੧॥
دیکھہُ اچرجُ بھئِیا ॥
جِہ ٹھاکُر کءُ سُنت اگادھِ بودھِ سو رِدےَ گُرِ دئِیا ॥ رہاءُ ॥
جوءِ دوُت موہِ بہُتُ سنّتاۄت تے بھئِیانک بھئِیا ॥
کرہِ بینتیِ راکھُ ٹھاکُر تے ہم تیریِ سرنئِیا ॥੨॥
جہ بھنّڈارُ گوبِنّد کا کھُلِیا جِہ پ٘راپتِ تِہ لئِیا ॥
ایکُ رتنُ مو کءُ گُرِ دیِنا میرا منُ تنُ سیِتلُ تھِیا ॥੩॥
ایک بوُنّد گُرِ انّم٘رِتُ دیِنو تا اٹلُ امرُ ن مُیا ॥
بھگتِ بھنّڈار گُرِ نانک کءُ سئُپے پھِرِ لیکھا موُلِ ن لئِیا ॥੪॥੩॥੧੪॥
لفظی معنی :
اندیسرو ۔ خوف۔ فکر سہج ۔ روحانی یا ذہنی سکون ۔ سین ۔ محویت ۔ سکھن ناری ۔ سکھ آرام پہنچانے والی شریان ۔ اودھ کمل و گسئیا ۔ الٹآ ہوا ذہن ۔ دماغ کھل گیا ۔ (1) اچرج ۔ حیرانگی ۔ انوکھا ۔ اگاودھ بودھ ۔ بیشمار عاقل ۔ ردے ۔ دلمیں۔ رہاو۔ دوت ۔ دشمن۔ سنتاوت ۔ تنگ کرتے تھے ۔ بھیانک ۔ خوف زدہ ۔ بھیا ۔ ہوگئے ۔ رکاھ ٹھاکرتے ۔ وہ عرض گذارے ہیں کہ مالک سے بچایئے (2) بھنڈار۔ ذخیر ہ ۔ خزانہ ۔ سیتل ۔ ٹھنڈا۔ شانت (3) بوند ۔ قطر۔ انمرت ۔ آب حیات ۔ روحانی واخلاقی زندگی عنایت کرنے والا پانی ۔ اٹل۔ مستقل ۔ امر۔ صدیوی ۔ روھانی زندگی ۔ بھگت بھنڈار ۔ الہٰی عشق و محبت کا خزانہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دیکھو ایک حیران کرنے والا انوکھ واقع ہوا ہے ۔ مرشد نے وہ جسے انسانی عقل و ہوش سے بلند سمجھتے تھے وہی خدا کا احساس مریے ذہن و دل میں دیدار کر اددیا ۔ رہاؤ۔ جن باتوں کا دلمیں فکر رہتا تھا وہ سب ختم ہو گیا میرا الٹ سوچ سمجھ والا ذہن کھل گیا رو شن ہو گیا میرا الٹ سوچ سمجھ والا ذہن کھل گیا روشن ہو گیا اور اب روحانی سکون حاصل ہ ہے ۔ اور اس میں محو ہو گیا ہوں ۔ اور تمام جسمانی اعضے مجھے روحانی سکون دیتے ہیں (1) میرے احساسات بد میرے دشمن جو مجھے اندر رسانی کرتے تھے اب خوف زدہ ہوگئے ہیں اور عرض گذارتے ہیں کہ ہمیں الہٰی عذاب سے بچاؤ ہم تمہارے ماتتی میں رہینگے (2) میرے اند الہٰی عشق و محبت کا خزناہ کھل گیا ہے جن کی تقدیر میں تحریر ہے وہی لیتے ہیں مرشد نے ایک ایسا قیمتی ہیرا عنایت کیا ہے جس کی برکت سے دل پر سکون اور شانت ہو گیا ہے (3) مجھے نادان کا تو ذکر ہی کیا ہے کروڑوں گناہگاروں نے اپنی زندگی کا سفر کامیابی سے طے کر لیا ۔ جنہوں نے مرشد نانک کی واعظ سنی ہے اور دیدار کیا انہیں تناسخ میں نہیں جانا پڑا۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
چرن کمل سِءُ جا کا منُ لیِنا سے جن ت٘رِپتِ اگھائیِ ॥
گُنھ امول جِسُ رِدےَ ن ۄسِیا تے نر ت٘رِسن ت٘رِکھائیِ ॥੧॥
ہرِ آرادھے اروگ اندائیِ ॥
جِس نو ۄِسرےَ میرا رام سنیہیِ تِسُ لاکھ بیدن جنھُ آئیِ ॥ رہاءُ ॥
SGGS P-613
جِہ جن اوٹ گہیِ پ٘ربھ تیریِ سے سُکھیِۓ پ٘ربھ سرنھے ॥
جِہ نر بِسرِیا پُرکھُ بِدھاتا تے دُکھیِیا مہِ گننھے ॥੨॥
جِہ گُر مانِ پ٘ربھوُ لِۄ لائیِ تِہ مہا اننّد رسُ کرِیا ॥
جِہ پ٘ربھوُ بِسارِ گُر تے بیمُکھائیِ تے نرک گھور مہِ پرِیا ॥੩॥
جِتُ کو لائِیا تِت ہیِ لاگا تیَسو ہیِ ۄرتارا ॥
نانک سہ پکریِ سنّتن کیِ رِدےَ بھۓ مگن چرنارا ॥੪॥੪॥੧੫॥
لفظی معنی:
من لینا۔ دلی محبت۔ ترپت اگھائی ۔ دلی تسلی ہوئی کوئی خواہش باق ی نہیں رہی ۔ گن امو ۔ بیش قیمت اوصاف۔ ترسن ۔ رکھائی ۔ خواہشات کی پیاس نہ بجھی پیا سے رہے (1) ہر ارادے ۔ خدا کو یاد کرکے ۔ اروگ ۔ تندرست۔ اندائی ۔ انندائی ۔ خوشباشی ۔ رام سنیہی ۔ ساتھی خدا۔ بیدن۔ بیماری ۔ رہاو۔ اوٹ گہی ۔ آسرا لیا۔ پربھ سرنے ۔ الہٰی سایہ سے ۔ ودھاتا۔ منصوبے بنانے والا خدا۔ گننے ۔ شمار ہوتے ہیں (2) مان ۔ تسلیم کرکے ۔ رس کریا۔ لطف اٹھائیا۔ بیمکھئی ۔ بیکھائی ۔ بے رخی (3) جت ۔ جس طرف۔ ورتارا۔ امعال۔ سیہہ۔ امداد۔ اسرا۔ مگن ۔ محو ۔ مست ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی پرتش عبادت وریاضت سے تندرستی صحت یابی اور روحانی ملتا ہے اور جو ساتھی خدا کو بھلا دیتا اسے لاکھوں مصیبتیں گھیرتی ہیں۔ رہا ؤ۔
جنہیں الہٰی پاوں سے پیار ہوجاتا ہے وہ صابر ہوجاتے ہیں جن کے دلمیں الہٰی اوصاف نہیں بستے وہ دنیاوی دولت کی بھوک پیاس میں گرفتار رہتے ہیں (1) اے خدا جس نےے تجھے اپنا سہارا بنائیا وہ تیرے زیر سایہ رہ کر سکون اور آرام پاتے ہیں جنہوں نے کارساز کرتار کو بھلائیا وہ مصیبت زدہ میں شمار ہوتے یہں (2) جنہوں نے درس مرشد کو تسلیم کرکے عمل کیا اس نے بھاری لطف لیا ۔ جس نے خدا بھلائیا مرشد سے بیروخی کی وہ ہولنانک دوزخ میں پرٹے ہیں (3) جدھر لگاتا ہے خدا اسی طرف لگتا ہے انسان ویسے ہی اعمال ہوجاتے ہیں اس کے ۔ اے نانک جو خدا کو اپنا اسرا اور امدادی بناتے ہیں وہ الہٰی محبت میں سرمشار رہتے ہیں ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
راجن مہِ راجا اُرجھائِئو مانن مہِ ابھِمانیِ ॥
لوبھن مہِ لوبھیِ لوبھائِئو تِءُ ہرِ رنّگِ رچے گِیانیِ ॥੧॥
ہرِ جن کءُ اِہیِ سُہاۄےَ ॥
پیکھِ نِکٹِ کرِ سیۄا ستِگُر ہرِ کیِرتنِ ہیِ ت٘رِپتاۄےَ ॥ رہاءُ ॥
املن سِءُ املیِ لپٹائِئو بھوُمن بھوُمِ پِیاریِ ॥
کھیِر سنّگِ بارِکُ ہےَ لیِنا پ٘ربھ سنّت ایَسے ہِتکاریِ ॥੨॥
بِدِیا مہِ بِدُئنّسیِ رچِیا نیَن دیکھِ سُکھُ پاۄہِ ॥
جیَسے رسنا سادِ لُبھانیِ تِءُ ہرِ جن ہرِ گُنھ گاۄہِ ॥੩॥
جیَسیِ بھوُکھ تیَسیِ کا پوُرکُ سگل گھٹا کا سُیامیِ ॥
نانک پِیاس لگیِ درسن کیِ پ٘ربھُ مِلِیا انّترجامیِ ॥੪॥੫॥੧੬॥
لفظی معنی:
ارجھائیو۔ محو ۔ مصروف۔ مانن۔ وقار و غرور ۔ ابھیمانی ۔ مغرور۔ لوبھن۔ لالچ ۔ لوبھی ۔ لالچی ۔ تیو ۔ ویسے ہی ۔ ہر رنگ۔ الہٰی محبت میں ۔ گیانی ۔ روحانیت کا علمبردار۔ (1) سہاوے ۔ا چھا لگتا ہے ۔ پیکھ نکٹ۔ نزدیک ۔ ساتھ سمجھ کر ۔ تر پتاوے ۔ صبر ہوتا ہے ۔ رہاؤ۔ املن ۔ نشے ۔ الی ۔ نشئی ۔ بھومن۔ زمینداری ۔ بھوم۔ زمین۔ کھیر ۔ دودھ ۔ بارک ۔ بچہ۔ لینا۔ محبت۔ پرھ سنت۔ خدا سے خدا رسیدا ہ پاکدامن عاشق الہٰی دھارمک رہبر کی ۔ ہتکاری ۔ محبت (2) ودیا۔ تعلیم۔ ودانسی ۔ علام ۔ تعلیم یافتہ ۔ رچیا۔ محو۔ نین ۔ انکھیں۔ دیکھ ۔ دیدار سے ۔ رسنا۔ زبان ۔ سادلبھانی ۔ لذت کا لالچ کرتی ہے ۔ ہر جن۔ خادم خدا (3) پورک ۔ پوری کرنے والا۔ سگل گھٹا۔ سب دلوں کا ۔ سوآمی ۔ مالک ۔ پیاس ۔ ترشنا۔ چاہ۔ خواہش ۔ انتر جامی ۔ راز دل جاننے والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی عاشق کی روح اس کام سے سکون پاتی ہے کہ خدا کو ساتھ بستا جان کر خدمت مرشد کرکے اور الہٰی حمدوثناہ سے خوشی ملتی ہے اور روح راضی ہوتی ہے ۔ر اہؤ۔ جیسے حکمران اپنی حکمرانی میں مصروف رہتا ہے اور مغرور شخص اپنے وقار اور توقیر میں لالچی لالچ میں ایسے ہی الہٰی عاشق اور روحانی دانشمند الہٰی عشق پریم پیار میں محو ومجذوب رہتا ہے (1)
نشئی کو نشے سے محبت ہی نہیں عشق بھی ہے ۔ زمیندار کو زمین سے محبت ہے بچہ ہمیشہ دودھ میں مصروف رہتا ہے ایسے ہی خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہبر (سنت ) کو الہٰی محبت پریم پیار مین محو ومجذوب رہتا ہے ۔ اسے خدا سے محبت ہے (2) جیسے عالم فاضل کو علم پڑھنے سے خوشی محسوس ہوتی ہے اور سکون ملتا ہے ۔ جیسے زبان پر لطف مزیدار لذیذ کھانوں سے خوش ہوتی ہے ۔ آنکھیں خوبصورت خوشنما نظاروں کو دیکھ کر راھت محسوس کرتی ہے ۔ ایسے ہی خادم خڈا کو الہٰی حمدوثناہ میں لذت محسوس ہوتی ہے (3) جیسی کسی کے دلمیں چاہ اور امنگ ہوتی ہے سارے دلونں کا ملاک خدا اس کی امنگ پوری کرتا ہے اے نانک جس کے دلمیں الہٰی دیدار کی چاہ ہوتی ہے راز دل جاننے والا دیدار دیتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ہم میَلے تُم اوُجل کرتے ہم نِرگُن توُ داتا ॥
ہم موُرکھ تُم چتُر سِیانھے توُ سرب کلا کا گِیاتا ॥੧॥
مادھو ہم ایَسے توُ ایَسا ॥
ہم پاپیِ تُم پاپ کھنّڈن نیِکو ٹھاکُر دیسا ॥ رہاءُ ॥
تُم سبھ ساجے ساجِ نِۄاجے جیِءُ پِنّڈُ دے پ٘رانا ॥
نِرگُنیِیارے گُنُ نہیِ کوئیِ تُم دانُ دیہُ مِہرۄانا ॥੨॥
تُم کرہُ بھلا ہم بھلو ن جانہ تُم سدا سدا دئِیالا ॥
تُم سُکھدائیِ پُرکھ بِدھاتے تُم راکھہُ اپُنے بالا ॥੩॥
تُم نِدھان اٹل سُلِتان جیِء جنّت سبھِ جاچےَ ॥
کہُ نانک ہم اِہےَ ہۄالا راکھُ سنّتن کےَ پاچھےَ ॥੪॥੬॥੧੭॥
لفظی معنی:
میلے ۔ ناپاک ۔ اجل۔ پاک۔ نرگن ۔ بلا اوصاف ۔ داتا۔ سخی ۔ سخاوت کرنے والا۔ چتر۔ چالاک۔ ہوشیار۔ دانشمند ۔ سرب کلا کا گیاتا۔ سرب سارے ۔ کلا ۔ قوتوں ۔ منصوبوں کو جاننے والا۔ ہنر مند (1) مادہو ۔ خاد ۔ پاپی ۔ گناہگار ۔ پاپ کھنڈن نیکو۔ آپ گناہوں کو مٹانے والے ہو۔ ٹھاکر ویسا۔ تو ملک کا ملاک ۔ رہاؤ۔ ساجے ۔ پیدا کئے ۔ نوارے ۔ مان وقار عنایت کیا ( روح ) اور زندگی ۔ جیو پنڈ۔ زندگی اور تن بدن نرگنارے ۔ بے اوصاف۔ مرہبانا۔ مہربان (2) بھلا ۔ نیکی ۔ بدھاتے ۔ منصوبہ ساز (3) ندھان۔ خزانے ۔ اتل۔ مستقل۔ سلطان ۔ بادشاہ ۔ جاپے ۔ مانگتے ہیں۔ راکھ ۔بچاو۔ پاچھے ۔ آسرے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مندر بالا سبد یاکلام میں بتائیا کہ ہم ایسے ہیں ار تو خدا ایسا ہے اس مین بتائیا کہ ہم گناہگار ہیں تو گناہوں کو متانے اور ختم کرنے والا ہے اور نیک پاک ملک کا مالک ۔ رہاؤ۔ ہم ناپاک ہیں تو ناپاک کو پاک بنانے والا ۔ ہم بے اوصاف تو اوصاف عنایت کرنے وال ہم نادان بیوقوت تو دانشمند داتا اور ہنر مندر اور تمام ہنروں کے جاننے والا (1) سارے علام کو پیدا کرکے وقار اور عزت و حشمت کی نوازش کی ہے اور تن بدن زندگی بخشی ہے ۔ ہم بے اوصاف ہمارے اندر کوئی وصف نہیں ہمیں اوساف کی عمت عنایت کیجیئے ۔ اے مہربان (2) آپ اے خدا ہماری بھلائی کرتے ہو مگر ہم اسے بھلائی نہیں سمجھتے آپ ہم پر ہمیشہ مہربان رہتے ہو ۔ اے خدا اپ ہمارے اپنے بچوں کی مانند حفاظت کرتے ہو اور آرام و آسائش پہنچاتے ہو (3) اے خدا تو اوصاف کا خزانہ ہے دائمی و مسقتل ہے ۔ باشاہ ہے اور ساری مخلوقاتتیرے در پر بھکاری ہے اے نانک بتادے کہ ہمارے یہی حال ہے خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہنما کے آسرے اور زیر سیاہ رکھیئے ۔
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੨॥
مات گربھ مہِ آپن سِمرنُ دے تہ تُم راکھنہارے ॥
پاۄک ساگر اتھاہ لہرِ مہِ تارہُ تارنہارے ॥੧॥
مادھوَ توُ ٹھاکُرُ سِرِ مورا ॥
ایِہا اوُہا تُہارو دھورا ॥ رہاءُ ॥
کیِتے کءُ میرےَ سنّمانےَ کرنھہارُ ت٘رِنھُ جانےَ ॥
توُ داتا ماگن کءُ سگلیِ دانُ دیہِ پ٘ربھ بھانےَ ॥੨॥
کھِن مہِ اۄرُ کھِنےَ مہِ اۄرا اچرج چلت تُمارے ॥
روُڑو گوُڑو گہِر گنّبھیِرو اوُچوَ اگم اپارے ॥੩॥
SGGS P-614
سادھسنّگِ جءُ تُمہِ مِلائِئو تءُ سُنیِ تُماریِ بانھیِ ॥
اندُ بھئِیا پیکھت ہیِ نانک پ٘رتاپ پُرکھ نِربانھیِ ॥੪॥੭॥੧੮॥
ترجمہ معہ تشریح:
مات گربھ۔ ماں کے پیٹ میں۔ آپن سمرن۔ اپنی یاد ۔ رکھنہارے ۔ بچانے والے ۔ بچانے کی توفیق رکھنے والے ۔ پاوک ۔ ساگر۔ آگ کے سمندر ۔ اتھاہ لہر۔ نہایت بلند لہرون میں ۔ تا ر نہارے ۔ کامیاب بنانے کی توفیق رکھنے والے ۔ تارو (1) ۔ کامیاب بناو۔ مادہو ۔ اے خدا۔ ٹھاکر۔ آقا۔ مالک ۔ سر مور ۔ میرے سرپر ۔ ایہا ۔ یاہں۔ اوہا۔ وہاں۔ دہور ۔ آسرا ۔ رہاؤ۔ کیتے ہوئے ۔ بنائے ہوئے ۔ میرے سمالے ۔ پہاڑ جیا۔ کرہار۔ جس نے کیا ہے ۔ ترن ۔ تنکا ۔ ماگن کو ؤ سگلی ۔ سارا علام تجھ سے مانگتا ہے ۔ دان ۔ خیرات۔ پربھ بھانے ۔ خدا پانی رضا کے مطابق (2) کھن میہہ اور ۔ تھوڑے سے وقفے میں کچھ ۔ کھن میہہ اورے ۔ تھوڑی سی دیر بعد اور ۔ اچرج ۔ انوکھے ۔ حیران کرنے والے ۔ روڑو۔ خوبصورت ۔ گوڑو ۔ پوشیدہ ۔ گہر گھنبیر ۔ بھاری مفکر اور مستقل مزاج۔ اگم ۔ انسانی ۔ عقل و سوش و سمجھ سے اورپ۔ اپارے ۔ لا محدود۔ جسکا کوئی کنارہ یا حدا نہ ہو (3) سادھ سنگ۔ صحبت و ساتھ پاکدامناں ۔ ابانی ۔ کالم ۔ کلمہ ۔ پیکھت ۔ دیکھتے ہی ۔ بیلاگ ۔ بلا تمنا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تو میرا محفاظ ہے ہر دو عالم میں مجھے تیرا ہی آسرا ہے ۔ رہاؤ۔ ماتا کے پیت میں مجھے اپنی یادوریاض سے اے خدا تو نے حفاظت اور بچانے کی توفیق رکھنے کی وجہ سے مجھے بچائیا ۔ زندگ کے اس آگ کے سمند رمیں بیشمار آگ کی لہریں اٹھتی ہیں اے خدا تو اسے عبور کرانے کی توفیق ر کھتا ہے اس لئے مجھے اس زندگی کے آگ کے سمند رسے جہاں بیشمار آگ ک ی لہریں اٹھتی ہیں کو عبور کراؤ۔ (1) انسان جو تو نے اے خدا پیدا کئے پہار کی مانند عطمت دیتا ہے عطیم سمجھتا اور جس نے پیدا کئے ہیں اسے تنکے کی سی اہمیت دیتا ہے اے خدا تو سخی ہے اور سلام تیری نعمتوں کا بھکاری ۔ تو پانی رضا و رغبت سے کو نعمتوں سے نوازتا ہے (2) اے خدا تیرے کام حیرت میں ڈالنے والے ہیں ایک آنکھ جھپکنے کی دیر میں کچھ سے کچھ بنا دیتا ہے نہایت خوشنما مستقل مزاج د انشمند دور اندیش بلند عظمت انسانی عقل و ہوش اور سچ سمجھ سے اوپر اعداد و شمار سے باہر لا محدود ہے (3) اے خدا جب صحبت و قربت پاکدامناں عنایت کرتا ہے تو تیرا کلام سنتے ہین تب اے نانک بلا خواہشات بیلاگ و لگاؤ خدا کے جو سب میں بستا ہے تو روح اس کے دیدار سے پر نور اور روحانی سکون پاتی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ہم سنّتن کیِ رینُ پِیارے ہم سنّتن کیِ سرنھا ॥
سنّت ہماریِ اوٹ ستانھیِ سنّت ہمارا گہنھا ॥੧॥
ہم سنّتن سِءُ بنھِ آئیِ ॥
پوُربِ لِکھِیا پائیِ ॥
اِہُ منُ تیرا بھائیِ ॥ رہاءُ ॥
سنّتن سِءُ میریِ لیۄا دیۄیِ سنّتن سِءُ بِئُہارا ॥
سنّتن سِءُ ہم لاہا کھاٹِیا ہرِ بھگتِ بھرے بھنّڈارا ॥੨॥
سنّتن مو کءُ پوُنّجیِ سئُپیِ تءُ اُترِیا من کا دھوکھا ॥
دھرم راءِ اب کہا کریَگو جءُ پھاٹِئو سگلو لیکھا ॥੩॥
مہا اننّد بھۓ سُکھُ پائِیا سنّتن کےَ پرسادے ॥
کہُ نانک ہرِ سِءُ منُ مانِیا رنّگِ رتے بِسمادے ॥੪॥੮॥੧੯॥
لفظی معنی :
سنت ۔ خدا رسیدہ ۔ پاکدامن روحانی رہنما۔ رین ۔ دہول ۔ سرنا۔ پناہ۔ زیر سایہ ۔ اوت۔ آسرا۔ ستانی ۔ با قوت۔ گہنا ۔ زیور (1) لیو ا دیوی ۔ برتاؤ ۔ لین دین ۔ لاہا ۔ منافع۔ ہر بھگت ۔ الہٰی پیار ۔ پریم ۔ بھنڈار۔ خزانے (2) پونجی ۔ سرمایہ ۔ سوپی ۔ سپرد کی ۔ دہوکھا ۔ فکر ۔ دھرم رائے ۔الہٰی منصف۔ انصاف کرنے والا الہٰی حاکم ۔ پھایو سگلا لیکھا۔ جب ۔ سارا عمالناما ہی پھاڑ ڈالا ہو (3) مہا انند۔ بھاری خوشباشی و سکون ۔ سنن کے پر سادے ۔ سنتوں کی رھمت سے ۔ ہر سیؤ ۔ خدا سے ۔ من مانیا۔ محبت ہوگئی ۔ خدا دلمیں بس گیا ۔ رنگ رتے ۔ پریم پیار کی شدت سے ۔ بسمادے ۔ حیران کن حالت میں یکسوئی ۔ ست حالت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرے پاکدامن خدا رسیدہ روحانی پیشواؤں اور رہنماوں سے میرا پیار ہوگیا ہے ایس امیرے پہلے سے میراے عاملنامہ میں تحریر سے حاصل ہوا ہے ۔ ابمیرا من تیرا پریمی ہو گیا ہے ۔ رہاؤ۔
اے میرے پیارے خدا تیرے پیار سنتوں کی دہول ہوں ۔ اور سنتوں کے زیر سایہ ہوں سنتوں کا ہمیں بھاری آسرا ہے سنت ہی میرے زندگی کے لئے ایک زیو رہیں مراد ان کی صحبت و قربت میری زندگی اچھی ہو گئی ہے (1) میرا برتاؤ اور بیوہار سنتوں سے ہو گیا ہے ۔ سنتوں نے ریز سایہ رہ کر میری زندگی نفع بخش ہوگئی ہے ۔ اورمیرے میں ا لہٰی عشق و محبت کے خزانے بھر گئے ہیں (2) جب سے سنتوں نے الہٰی عشق کا سرمایہ عطا کیا ہے تب سے میری تشویش اورفکر مندری ختم ہوگئی ہے ۔ آب الہٰی منصف میرا کیا بگاڑ یگا جب میرے اعمالنامے کے در تے ہی پھاڑ دیئے گئے ہیں سارا حساب ہی چاک کر دیا گیا ہے (3) سنتوں کی رحمت و عنایت سے بھاری روحانی سکو ن ملا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ اب میرے الہٰی محبت پیدا ہوگئی ہے اور اب میں الہٰی محبت کی شدت یکسوئی اور محویت میں سر شار ہوں۔
سورٹھِ مਃ੫॥
جیتیِ سمگ٘ریِ دیکھہُ رے نر تیتیِ ہیِ چھڈِ جانیِ ॥
رام نام سنّگِ کرِ بِئُہارا پاۄہِ پدُ نِربانیِ ॥੧॥
پِیارے توُ میرو سُکھداتا ॥
گُرِ پوُرےَ دیِیا اُپدیسا تُم ہیِ سنّگِ پراتا ॥ رہاءُ ॥
کام ک٘رودھ لوبھ موہ ابھِمانا تا مہِ سُکھُ نہیِ پائیِئےَ ॥
ہوہُ رین توُ سگل کیِ میرے من تءُ اند منّگل سُکھُ پائیِئےَ ॥੨॥
گھال ن بھانےَ انّتر بِدھِ جانےَ تا کیِ کرِ من سیۄا ॥
کرِ پوُجا ہومِ اِہُ منوُیا اکال موُرتِ گُردیۄا ॥੩॥
گوبِد دامودر دئِیال مادھۄے پارب٘رہم نِرنّکارا ॥
نامُ ۄرتنھِ نامو ۄالیۄا نامُ نانک پ٘ران ادھارا ॥੪॥੯॥੨੦॥
لفظی معنی:
سمگری ۔ سامان۔ جیتی ۔ جتنی ۔ رے نر۔ اے انسان ۔ پذیر بانی ۔ بیلاگ رتبہ۔ بلا گناہگاری ۔ بلا خواہش و تمنا (1) تم ہی سنگ پراتا۔ تیرے ساتھ ہی لگاو اور دلچسپی ہوگئی ہے ۔ رہاؤ۔ کام شہوت ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔موہ ۔ محبت۔ ابھیمانا۔ غرور ۔ اند منگل ۔ سکون اورخوشی (2) گھال نہ بھانے ۔ محنت ضائقہ نہیںہونے دیتا۔ انتر بدھ ۔ اندرونی حالت ۔ ہوم ۔ آگ کی بھینٹ ۔مراد خدا کی خدمت میں لگا۔ پوحا۔ پرستش۔ اکال مورت گردیوا۔ جسے موت نہیں صدیوی ہے ۔ جو مرشد اور فرشتہ یا دیوتا ہے (3) نام درتن ۔ رہ روز کام آنے والا سچ و حقیقت ۔والیو ۔ گھریلو سامان ۔ پران ادھار ۔ زندگی کے لئے اسرا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تو مجھے سکھ و آرام و آسائش پہنچانے وال اہے ۔ کامل مرشد کی واعظ نصحیت اب تیری محبتمیں گرفتار ہو منشلک ہوگیا ہوں۔ رہاو۔
اے جتنا ساز و سامان دکھائی دے رہی ہے انہیں چھوڑ کر چلے جانا ہے ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت کے ساتھ اپنا رشتہ اور اشتراکیت پیدا کر اس سے روحانی درجہ اور رتبہ حاصل ہوگا ارو خواہشات اور تمنا ئیں تجھ پر اثر انداز نہ ہو سکیں گی (1) شہوت پرستی غصہ ۔لالچ ۔محبت اور غرور و تکبر کر نے سے آرام دیہہ زندگی نہیں مل سکتی ۔ اے دل سب کے پاؤں کی دہول ہو جا اس سے خوشیاں اور سکون ملتا ہے (2) اے دل تو اس خڈا کی خدمت کر جو کسی کی محنت رائیگا ں نہیں جانے دیتا اور دلی راز جانتا ہے ۔ پرستش کر اور اس من کو بھینٹ میں آہوتی دیدے اس لافناہ موت رہت ہے فرشتوں کا مرشد ہے (3) الہٰی یاد کو روز مرہ کام آنے وال اسامان بنا الہٰی نام سچ و حقیقت ہی کام آنے والی اشیا ہے یہ سمجھ نام ہی زندگی کے لئے اسرا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
مِرتک کءُ پائِئو تنِ ساسا بِچھُرت آنِ مِلائِیا ॥
پسوُ پریت مُگدھ بھۓ س٘روتے ہرِ ناما مُکھِ گائِیا ॥੧॥
پوُرے گُر کیِ دیکھُ ۄڈائیِ ॥
تا کیِ کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥ رہاءُ ॥
دوُکھ سوگ کا ڈھاہِئو ڈیرا اند منّگل بِسراما ॥
من باںچھت پھل مِلے اچِنّتا پوُرن ہوۓ کاما ॥੨॥
ایِہا سُکھُ آگےَ مُکھ اوُجل مِٹِ گۓ آۄنھ جانھے ॥
نِربھءُ بھۓ ہِردےَ نامُ ۄسِیا اپُنے ستِگُر کےَ منِ بھانھے ॥੩॥
اوُٹھت بیَٹھت ہرِ گُنھ گاۄےَ دوُکھُ دردُ بھ٘رمُ بھاگا ॥
کہُ نانک تا کے پوُر کرنّما جا کا گُر چرنیِ منُ لاگا ॥੪॥੧੦॥੨੧॥
لفظی معنی:
سر متک ۔مردہ۔ بچھرت۔ بچھڑے ہوئے ۔ جدا ہوئے ۔ بسو۔ مویشی ۔ حیوان۔ پریت ۔ بد روح ۔ مگدھ ۔ جاہل۔ سروتے ۔ صفت۔صلاح سننے والے (1) وڈیائی ۔ عظمت ۔رہاؤ۔ دوکھ سوگ ۔ عذاب و غمگینی ۔ بسراما۔ آرامگاہ ۔ ٹھکانہ ۔ من بانچھت ۔ دلی خواہش کی مطابق۔ اچنتا۔ بیفکری (2) اوجل۔ سرخرو ۔ آون جانا۔ تناسخ ۔ نر بھؤ۔ بیخوف۔ ہر وے ۔ دلمیں۔ من بناے ۔د لی پیار۔ (3) بھرم۔ بھٹکن۔
ترجمہ معہ تشریح:
کامل مرشدکی روحانی عظمت کی قدروقیمت بیان سے باہرہے ۔ رہاؤ۔ کامل مرشد روحانی و اخلاقی طور پر مردہ انسان کو روحانی زندگی دے دیتاہے اور خدا سے جدائی پائے ہوئے کوملا دیتا ہے ۔ حیوانی عادات والے انسان اور بد روحوں کو الہٰی حمدوثناہ سننے والے اور زبان سے صفتصلاح کرنے والے بنادیتاہے (1) عذاب اور غمگینی مٹا دیتا ہے اور اسے سکون اور خوشی حاصل ہوجاتیہے اور اسے دلی خواہش کی مطابق کامیابی حاصل ہوتی ہے اور کام پورے ہوتے ہیں (2) اسے اس عالم میں آرام و آسائش اور آئندہ و عاقبتمیں سر خروئی و تناسخ ختم ہوجاتا ہے ۔ا نسان بیخوف ہوجاتاہے دلمیں سچائی اور اصلیت بستی ہے ۔ سچے مرشدکے دل کا پیار ا ہوجاتاہے (3)
اے نانک بتادے کہ جس انسانکو مرشد پر اعتقاد اور بھروسا ہوجاتا ہے اسے تمام کاموں میں کامیابی حاصل ہوتی ہے وہ ہر وقت الہٰی حمدو ثناہ میں مصروف رہتا ہے عذاب اور بھٹکن ختم ہوجاتی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
رتنُ چھاڈِ کئُڈیِ سنّگِ لاگے جا تے کچھوُ ن پائیِئےَ ॥
SGGS P-615
پوُرن پارب٘رہم پرمیسُر میرے من سدا دھِیائیِئےَ ॥੧॥
سِمرہُ ہرِ ہرِ نامُ پرانیِ ॥
بِنسےَ کاچیِ دیہ اگِیانیِ ॥ رہاءُ ॥
م٘رِگ ت٘رِسنا ارُ سُپن منورتھ تا کیِ کچھُ ن ۄڈائیِ ॥
رام بھجن بِنُ کامِ ن آۄسِ سنّگِ ن کاہوُ جائیِ ॥੨॥
ہءُ ہءُ کرت بِہاءِ اۄردا جیِء کو کامُ ن کیِنا ॥
دھاۄت دھاۄت نہ ت٘رِپتاسِیا رام نامُ نہیِ چیِنا ॥੩॥
ساد بِکار بِکھےَ رس ماتو اسنّکھ کھتے کرِ پھیرے ॥
نانک کیِ پ٘ربھ پاہِ بِننّتیِ کاٹہُ اۄگُنھ میرے ॥੪॥੧੧॥੨੨॥
لفظی معنی :
رتن ۔ ہیرا۔ قیمتی شیا ۔ کوڈی ۔جس کی کوئی قیمت نہیں۔رپے ۔ محو۔ محبت کرتاہے ۔ پورن ۔ کامل۔ پار برہم۔ کامیابی عنایت کرنے والا۔ پرمیشور۔ خدا (1) پرانی ۔ انسان ۔ ونسے ۔ ختم ہوجاتی ہے ۔ اگیانی ۔ لا علم ۔ رہاؤ۔ مرگ ترشنا۔ سحرا میںرہتے ریت کی چمک جو دور سے پانی دکھائی دیتا ہے ۔ جسے (صراب ) بھی کہا جاتا ہے ۔ سپن منورتھ ۔ خواب میں حاصل کی ہوئی چیز یں (2) بہائے اور دا ۔ میری میری کرتے عمر گذار دی ۔ جیئہ کو کام نہ کینا۔ روح کے لئے کوئی کام نہ کیا ۔ دھاوت دھاوت ۔ بھٹکتے بھٹکتے ۔ ترپتاسیا۔ تسلی نہیں ہوئی ۔ چینا ۔ پہچان نہیں کی (3) ساد ۔ لذت ۔ بکار۔ بیفائدہ ۔ وکھے رس۔ دنیاوی لذتوں ۔ مالو ۔ مست۔ سنکھ کھتے ۔ بیشمار خطاؤں ۔ پھیرے ۔ تناسخ ۔ اوگن ۔ بد اوصاف ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان خدا کو یاد کیا کر ۔ اس خام جسم نے صدیوی نہیں رہنا اے ( لا ) علم انسان ۔ رہاؤ۔
قیمتی چیز چھوڑ کر اان چیزوں سے محبت ہے جس کی کوڈی کے برابر قیمت نہیں جو لا حاصل ہیں۔ اے دل کامل کامیابی عنایت کرنے والے خدا میں ہمیشہ دھیان اور تجہ لگا (1) سرااب اور خواب میں حصول کی کوئی قیمت نہیں ہے ۔ الہٰی ریاضت و عبادت کی بغیر کوئی چیز نہ تو کام آتی ہے نہ ساتھ جاتی ہے (2) خؤدی تکبر اور مریی میری میں عمر گذار دی روح اور روحانیت کے لئے بھی کام نہ کیا۔ بھٹکن اور تشویش و دوڑ دہوپ سے تسلی و تسکین حاصل نہیں ہوتا (3) لذتوں بد فعلیوں کے لطفوںمیں محو ومجذوب بیشمار غلطیوں اور خطاوں میں ملوث تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔نانک خدا سے عرض گذارتا ہے کہ میر گناہ ختم کر دے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُنھ گاۄہُ پوُرن ابِناسیِ کام ک٘رودھ بِکھُ جارے ॥
مہا بِکھمُ اگنِ کو ساگرُ سادھوُ سنّگِ اُدھارے ॥੧॥
پوُرےَ گُرِ میٹِئو بھرمُ انّدھیرا ॥
بھجُ پ٘ریم بھگتِ پ٘ربھُ نیرا ॥ رہاءُ ॥
ہرِ ہرِ نامُ نِدھان رسُ پیِیا من تن رہے اگھائیِ ॥
جت کت پوُرِ رہِئو پرمیسرُ کت آۄےَ کت جائیِ ॥੨॥
جپ تپ سنّجم گِیان تت بیتا جِسُ منِ ۄسےَ گد਼پالا ॥
نامُ رتنُ جِنِ گُرمُکھِ پائِیا تا کیِ پوُرن گھالا ॥੩॥
کلِ کلیس مِٹے دُکھ سگلے کاٹیِ جم کیِ پھاسا ॥
کہُ نانک پ٘ربھِ کِرپا دھاریِ من تن بھۓ بِگاسا ॥੪॥੧੨॥੨੩॥
لفظی معنی:
ابناسی ۔ لافناہ ۔ صدیوی ۔ کام گرودھ دکھ جارے ۔ شہوت اور غصہ کی زہر جالئے ۔ وکھم۔ دشوار ۔ گن کو ساگر۔ آگ کا سمندر ۔ سادہو سنگ ۔ پاکدامن کے ساتھ یا صحبت سے ۔ ادھارے ۔ بچاتا ہے (1) پورے گر۔ کامل مرشد۔ بھرم اندھیرا ۔ وہم وگمان کی لا علمی ۔ بھج پریم بھگت۔ خدا کو پریم پیار سے یاد کر ۔پربھ نیرا۔ خدا ساتھ اور نزدیک ہے ۔ رہاؤ ۔ نام ندھان۔ الہٰی نام کا خزانہ سچ و حقیقت ۔ رس پیا۔ لطف لیا۔ من تن ۔ دل وجان ۔ اگھائی ۔ صابر ہوئے ۔ خواہش باقی نہ رہی ۔ جت کت ۔ جہاں کہیں۔ مراد ہرجگہ ۔ کت آوے کت جائی ۔ نہ کہیں سے آئیا نہ کہیںجائیگا (2) جپ تپ ۔ عبادت وریاضت ۔ سنجم۔ ضبط۔ پرہیز گاری ۔ گیان ۔علم ۔ تت بیتا۔ حقیقت شناش ۔ جس من وسے گوپالا ۔جس کے دلمیں بستا ہے خدا۔ پورن گھال ۔محبت ومشقت برآور ہوئی (3) کل کلیس ۔ تشیوش و عذاب ۔جسم کی پھاسا۔ موت کاپھندہ ۔من تن بھیئے وگاسا۔ دل وجان کھلے ۔مراد خوشباشی ہوئی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کاملمرشد وہم وگمان کی جہالت اور لا علمی مٹا دیتا ہے خدا کی یاد وریاضت کر خدا تیرے ساتھ ہے ۔ رہاؤ۔ اس کامل لافناہ خدا اس سے شہوت اور غصہ کی زہر ۔ جل جاتی ۔خدا جلا دیتا ہے ۔ بھاری دشوار اگ کا سمندر صحبت پاکدامن اور الہٰی حمدوثناہ سے زندگی کامیاب ہوجاتی ہے الہٰی نام جو رؤحانی لطفوں کا خزناہ اور منبع و ماخذ ہے ۔ اس کے لطف سے دل وجان کو صبرملا ۔ جہان نظر جاتی ہے دیدار خڈا ہوتاہے جو نہ کہیں سے آئیا نہ کہیں جائیگا (2) جس کے لمیں خدا بستا ہے وہی اس ریاضت ۔ تپسیا اور پرہیز گاری ہے ۔ علم وہنر مند اور حقیقت شناش ہے ۔ مرشد کے ویسلے سے نام جو ایک قیمتی ہیرے جیسا ہے جس نے پالیا اس کی محنت و مشقت برآور ہوگئی (3) اس سے اے نانک بتادے کہ جس پر خداوند کریم نے رحمت فرمائی اس کے روحانی موت دنیاوی جھگڑے اور عذاب مٹ گئے اور دل وجان کو روحانی سکون اور خوشباشی میسئر ہوئی ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
کرنھ کراۄنھہار پ٘ربھُ داتا پارب٘رہم پ٘ربھُ سُیامیِ ॥
سگلے جیِء کیِۓ دئِیالا سو پ٘ربھُ انّترجامیِ ॥੧॥
میرا گُرُ ہویا آپِ سہائیِ ॥
سوُکھ سہج آننّد منّگل رس اچرج بھئیِ بڈائیِ ॥ رہاءُ ॥
گُر کیِ سرنھِ پۓ بھےَ ناسے ساچیِ درگہ مانے ॥
گُنھ گاۄت آرادھِ نامُ ہرِ آۓ اپُنےَ تھانے ॥੨॥
جےَ جےَ کارُ کرےَ سبھ اُستتِ سنّگتِ سادھ پِیاریِ ॥
سد بلِہارِ جاءُ پ٘ربھ اپُنے جِنِ پوُرن پیَج سۄاریِ ॥੩॥
گوسٹِ گِیانُ نامُ سُنھِ اُدھرے جِنِ جِنِ درسنُ پائِیا ॥
بھئِئو ک٘رِپالُ نانک پ٘ربھُ اپُنا اند سیتیِ گھرِ آئِیا ॥੪॥੧੩॥੨੪॥
لفظی معنی:
کراونہار۔ کرانے کی توفیق رکھنے والا۔ پار برہم۔ کامیابی دینے والا۔ سوآمی ۔ اقا۔ مالک ۔ سلگے جیئہ کئے ۔ سار مخلوقات پیدا کی ۔ دیالا۔ مہربان۔ انتر جامی ۔اندرونی راز جاننے والا (1) سہائی ۔ مددگار ۔ سہج ۔ روحانی سکون ۔منگل۔ خوشی ۔ اچرج ۔ حیران کن ۔ ودائی ۔ عظمت۔ رہاؤ۔ بھے ناسے ۔ خوف مٹا ۔ ساچی دریگہہ ۔ صدیوی عدالت ۔مانے ۔ وقار عزت۔ آرادھ ۔ یاد۔ تھانے ۔ ٹھکانے (2) است ۔ تعری ف۔ سنگت سادھ ۔ صحبت پاکدامن ۔ بلہار۔ صدقے ۔ قربان ۔ پیج ۔ عزت (3) گوشٹ ۔بحث ماحچہ ۔ تبادلہ خیالت ۔ گیان ۔علم ۔ سمجھ ۔ ادھرے ۔ بچے ۔ اند سیتی ۔ خوشی سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرا مرشد خود مددگار ہوا اسے رؤحانی سکون پر لطف خوشیانا ورمزے اور ھیران کن عطمت و عزت ملتی ہے ۔ رہاو۔ خدا سب کچھ کرنے اور کرانے کی توفیق رکھتا ہے سخی ہے اور مالک ہے سب کے دلوں کے راز جاننے والا ہے ۔مرشد کے زیر سایہ رہنے سے خوف مٹ جاتا ہے صدیوی عدالت الہٰی میں عزت ملتی ہے ۔ حمدوثناہ و الہٰی نام کی ریاض سے دل حقیقت پسند ہوجاتا ہے (2) جسے پاکدامنوں کی صحبت و قربت سے محبت ہوجاتی ہے اس کی سب تعریف کرتے ہیں اور ادا ب بجا لاتے ہیں۔ قربان ہوں خدا پر جسنے میری عزت بچائی (3) جنہوں نے دیار کیا مرشد کا اسے روھانی زندگی کی سمجھ آئی الہٰی ملاپ حاصلہوا اور الہٰی نام سچ و حقیقت سنکر برائیون گناہگاریوں سے بچے ۔ اے نانک۔ جس انشان خدا مہربنا ہوتا ہے وہ روحانی سکون میں الہٰی پریم پیار میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
پ٘ربھ کیِ سرنھِ سگل بھےَ لاتھے دُکھ بِنسے سُکھُ پائِیا ॥
دئِیالُ ہویا پارب٘رہمُ سُیامیِ پوُرا ستِگُرُ دھِیائِیا ॥੧॥
پ٘ربھ جیِءُ توُ میرو ساہِبُ داتا ॥
کرِ کِرپا پ٘ربھ دیِن دئِیالا گُنھ گاۄءُ رنّگِ راتا ॥ رہاءُ ॥
ستِگُرِ نامُ نِدھانُ د٘رِڑائِیا چِنّتا سگل بِناسیِ ॥
SGGS P-616
کرِ کِرپا اپُنو کرِ لیِنا منِ ۄسِیا ابِناسیِ ॥੨॥
تا کءُ بِگھنُ ن کوئوُ لاگےَ جو ستِگُرِ اپُنےَ راکھے ॥
چرن کمل بسے رِد انّترِ انّم٘رِت ہرِ رسُ چاکھے ॥੩॥
کرِ سیۄا سیۄک پ٘ربھ اپُنے جِنِ من کیِ اِچھ پُجائیِ ॥
نانک داس تا کےَ بلِہارےَ جِنِ پوُرن پیَج رکھائیِ ॥੪॥੧੪॥੨੫॥
لفظی معنی :
سگل بھے ۔ تمام خوف۔ لاتھے ۔ مٹے ۔ دکھ ونسے ۔ عذاب ختم ہوئے ۔ دھیائیا۔ دھیان دیا ۔ توجہ کی (1) صاحب داتا ۔ سخی مالک ۔ دین دیالا۔ غریب پرور ۔ گن گاو ور نگ راتا۔ پیار و رپیم میں محو ومجذوب ہوکر حمدوثناہ کیجئے ۔ رہاؤ۔ نام ندھان۔ سچ و حقیقت کا خزناہ ۔ درڑائیا۔ پختہ کیا ۔دلمیں مکمل طور پر عمل بسائیا۔ چنتا سگل و ناسی ۔ سارے فکر مٹائے ۔ ابناسی ۔ لافناہ (2) وگھن۔ رکاوٹ ۔ راکھے ۔ محافظ ۔ چرن کمل۔ کمل کے پھول کی مانند پاک و خوبصورت ۔ رد انتر۔ دلمین۔ انمرت ہر رس۔ آب حیات الہٰی لطف ۔مراد وہ پانی جس سے انسان کو روحانی واخلاقی زندگی ملتی ہے ۔ اسکا لطف و مزہ ۔ اچھ ۔ اچھیا ۔خواہش ۔ چاہ ۔ پورنپیج ۔ مکمل عزت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تو میرا آقا و مالک ہے ۔ اے غریب پرور رحمان الرحیم کرم و عنایت فرماتا کہ میں تیری حمدوثناہ میںمحو ومجذوب رہوں۔ رہاؤ۔ الہٰی سیاہ وپناہ میں رہنے سے انسان تمام خوف مٹ جاتے ہیں عذاب ختم ہوجاتے ہیں آرام و آسائش ملتا ہے جس کامل سچا خڈا مہربانہوتا جس پر خدا کی کرم وعنیات ہوتی ہے وہی سچے کامل مرشد میں اپنا دھیان اور توجہ دیتا ہے (1) سچا مرشد الہٰی نام سچ و حقیقت کا خزانہ مکمل طورپر بسا دیتا ہے اس کے تمام فکر مٹ جاتے ہیں خدا اپنی کرم و عنایت سے اسے اپنا لیتا ہے اور خدا دلمیں بس جاتا ہے (2 ) جسکا سچا مرشد محافظ ہو اسے زندگی کے سفر میں کوئی رکاوٹ اور دقت پیش نہیں آتی ۔ اسکے دلمیں پائے الہٰی کنول کے پھول کی مانند پاک و پائس ہوتے ہیں دلمیں بس جاتے ہیں مراد اسکا دل خدا کا جائے مسکین بن جاتا ے وہ اب حیات نام جو انسان کو روحانی واخلاقی زندگی عنایت کر نے والا ہے کا لطف اتھاتا ہے (3) اے خادم خدا اپنے خدا کی خدمت کر جس نے تیری دلی خواہشات پوری کی ہیں۔ خادم نانک ۔ اس پر قربان ہے اس خدا پر جس نے مکمل طور پر عزت بچائی ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
مائِیا موہ مگنُ انّدھِیارےَ دیۄنہارُ ن جانےَ ॥
جیِءُ پِنّڈُ ساجِ جِنِ رچِیا بلُ اپُنو کرِ مانےَ ॥੧॥
من موُڑے دیکھِ رہِئو پ٘ربھ سُیامیِ ॥
جو کِچھُ کرہِ سوئیِ سوئیِ جانھےَ رہےَ ن کچھوُئےَ چھانیِ ॥ رہاءُ ॥
جِہۄا سُیاد لوبھ مدِ ماتو اُپجے انِک بِکارا ॥
بہُتُ جونِ بھرمت دُکھُ پائِیا ہئُمےَ بنّدھن کے بھارا ॥੨॥
دےءِ کِۄاڑ انِک پڑدے مہِ پر دارا سنّگِ پھاکےَ ॥
چِت٘ر گُپتُ جب لیکھا ماگہِ تب کئُنھُ پڑدا تیرا ڈھاکےَ ॥੩॥
دیِن دئِیال پوُرن دُکھ بھنّجن تُم بِنُ اوٹ ن کائیِ ॥
کاڈھِ لیہُ سنّسار ساگر مہِ نانک پ٘ربھ سرنھائیِ ॥੪॥੧੫॥੨੬॥
لفظی معنی :
مائیا مو ہ مگن اندھیارے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں مست ہے لاعلمی کے اندھیرے میں۔ دیونہار نہ جانے ۔ دینے والے کی سمجھ نہیں گرتا ۔ جیو ۔ روح ۔ پنڈ ۔جسم ۔ تن ۔ بدن ۔ ساز ۔پیدا ر۔ بل اہو کر مانے ۔ اپنی طاقت کی وجہ سے سمجھتا ہے (1) موڑھے ۔ بیوقوف ۔ سوآمی ۔ آقا۔ چھانی ۔ پوشیدہ ۔ چھپا ہوا۔ رہاؤ۔ جیہو ۔ زبان۔ سوآد۔ لذت ۔لطف ۔مزے ۔ مدمانو ۔ نشے میں مست ۔ اپجے ۔ پیدا ہوتے ہیں۔ انک ۔ بیشمار۔ بکار ۔ خرابیاں ۔ برائیاں۔ بہت جون ۔ بہت سے زندگیوں ۔ بھر متے ۔ بھٹکتے ۔ ہونمے بندھن۔ خودی کی غلامی میں (2) دئے کوآڑ۔ دروازے بند کرکے ۔ انک پڑوے ۔ بیشمار پردوں کے پیچھے ۔ پردار۔ بیگانی عورت۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ پھاکے ۔ بد فعل کرتا ہے ۔ چتر گپت ۔ خدا کا خفیہ محکمہ ۔لیکھا۔ حساب اعمال (3) دین دیال۔ غریب پرور۔ دکھ بھنجن۔ عذاب دور کرنے والا۔ اوٹ ۔ آسرا۔ سنسار ساگر۔ دنیاوی سمندر۔ پربھ سرنائی ۔ الہٰی پناہ سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نادان من خدا تیرے اعمالوں کی نگرانی کر رہا ہے جو کچھ تو کر رہا ہے وہ اسے سمجھتا ہے اس سے کچھ بھی پوشیدہ نہیں رہتا ہے ۔ رہاؤ۔ اے اندھے راہگیر انسان دنیاوی دولت کی محبت میں مست طے اور اس دنیاو دولت دینے والے بکشنے والے کی سمجھ نہیں کرتا ۔ جس نے تجھے روح تن بدن پیدا کرکے تجھے پیدا کیا ہے اپنی طاقت پر غرور کرتا ہے (1) زبان کی لذتوں کے لال چکے نشے میں مست ہے اس سے ہزاروں برائیاں پیدا ہوتی ہے ۔ خودی کی غلامی کے بوجھ بہت سے زندگیون میں بھٹکتا رہتا ہے اور عذاب پاتا ہے (2) دروازے بند کرکے بیشمار پردون کے پیچھے بیگانی عورتوں سے بدفعلیاں کرتا ہے ۔ جب خدا کا خفیہ محکمہ اعمالا ت کا حساب مانگتا ہے تو کون تیرے اعمال کی پردہ پوشی کریگا (3) اے غریب پرور اے عذاب مٹانے کی توفیق رکنے والے تیرے بغیر کوئی اسرا نہیں ۔ نانک تیرا پناہ گزیں ہے ۔ اسے دنیاوی سمندر سے نکال ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
پارب٘رہمُ ہویا سہائیِ کتھا کیِرتنُ سُکھدائیِ ॥
گُر پوُرے کیِ بانھیِ جپِ اندُ کرہُ نِت پ٘رانھیِ ॥੧॥
ہرِ ساچا سِمرہُ بھائیِ ॥
سادھسنّگِ سدا سُکھُ پائیِئےَ ہرِ بِسرِ ن کبہوُ جائیِ ॥ رہاءُ ॥
انّم٘رِت نامُ پرمیسرُ تیرا جو سِمرےَ سو جیِۄےَ ॥
جِس نو کرمِ پراپتِ ہوۄےَ سو جنُ نِرملُ تھیِۄےَ ॥੨॥
بِگھن بِناسن سبھِ دُکھ ناسن گُر چرنھیِ منُ لاگا ॥
گُنھ گاۄت اچُت ابِناسیِ اندِنُ ہرِ رنّگِ جاگا ॥੩॥
من اِچھے سیئیِ پھل پاۓ ہرِ کیِ کتھا سُہیلیِ ॥
آدِ انّتِ مدھِ نانک کءُ سو پ٘ربھُ ہویا بیلیِ ॥੪॥੧੬॥੨੭॥
لفظی معنی:
پار برہم۔ کامیابی عنایت کرنے والا ۔ سہائی۔ مددگار۔ پرانی ۔ اے انسان (1) ہر وسر نہ کیہو جائی۔ خدا کبھی نہ بھولے ۔ رہا ؤ۔ نرمل۔ پاک۔ کرم ۔ بخشش (2) وگھن و ناسن ۔ رکاوٹیں یا دشواریاں مٹانے والا۔ اچت ۔ لافناہ ۔ ابناسی ۔ نا مٹنے والا۔ جاگا۔ بیدار (3) من اچھے ۔ دلی خواہش کے مطابق۔ کتھا ۔ کہانی ۔ سہیلی ۔ سکھ دینے والی ۔ آرام پہنچانے والی ۔ آد ۔ آگاز ۔ انت ۔ آکیر ۔ مدھ ۔ درمیان۔ بیلی ۔ دوست۔
ترجمہ معہ تشریح:
صدیوی سچے خدا کو ہ ر وقت یاد رکؤ۔ صحبت و قربت پاکدامن سے ہمیشہ سکھ ملتا ہے ۔ خدا کبھی بھولتا نہیں۔ رہاؤ۔ الہٰی حمدوثناہ سے خدا امدادی ہوجاتا ہے اے انسان کامل مرشد کے کامل سے اور اس کی ریاض سے روحانی سکون پیدا ہوتا ہے (1) اے خدا تیر انام آبحیات ہے ۔ اس سے زندگی رؤحانی ہوجاتی ہے جو یاد کرنا اسے روحانی زندگی ملتی ہے ۔ جسے تیری کرم ونعیات سے ھاصل ہوجاتے اس کی زندگی اور انسان پاک ہوجاتا ہے پئاے مرشد کی دلمیں محبت ہو نسے تمام دشواریاں اور رکاوٹین ختم ہو جاتی ہے ۔ لا فناہ خدا کی حمدوثناہ سے ہر روز الہٰی محبت اور پریم سے بیدار ی آتی ہے (3) الہٰی حمدوثناہ آرام دیہہ ہے ۔ اس سے دلی خواہش کی مطابق نتیجے بر آمد ہوتے ہیں۔ آغاز و آکر اور درمیانی وقفے کے لئے مرا دہروقت مددگار دوست ہوگیا ہے خدا نانک کا ۔
سورٹھِ مہلا ੫ پنّچپدا ॥
بِنسےَ موہُ میرا ارُ تیرا بِنسےَ اپنیِ دھاریِ ॥੧॥
سنّتہُ اِہا بتاۄہُ کاریِ ॥
جِتُ ہئُمےَ گربُ نِۄاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سرب بھوُت پارب٘رہمُ کرِ مانِیا ہوۄاں سگل ریناریِ ॥੨॥
پیکھِئو پ٘ربھ جیِءُ اپُنےَ سنّگے چوُکےَ بھیِتِ بھ٘رماریِ ॥੩॥
ائُکھدھُ نامُ نِرمل جلُ انّم٘رِتُ پائیِئےَ گُروُ دُیاریِ ॥੪॥
کہُ نانک جِسُ مستکِ لِکھِیا تِسُ گُر مِلِ روگ بِداریِ ॥੫॥੧੭॥੨੮॥
لفظی معنی:
میرا ار تیرا۔ اپنے اور بگانے کا فرق۔ ونسے ۔ مٹتا ہے ۔ ونسے ۔ اپنی دھاری ۔ اپنا ارادہ ختم ہوتا ہے (1) کاری ۔ علاج ۔ حل۔ کام۔ جت ۔ جس سے ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ گربھ ۔ غرور ۔ نواری ۔ دور ہوجائے (1) رہاؤ۔ سرب بھوت ۔ ساری قائنات ۔ ۔ ہوواں سگل ریناری ۔ سب کی دہول ہو جاؤں (2) پیکھو ۔ دیکھوں ۔ اپنے سنگے ۔ اپنے ساتھ ۔ جو کے بھیت بھر ماری ۔ وہم و گمان کی دیوار یا پردہ دور ہو جائے (2) اوکھد ۔ کمیا ۔ دوائی ۔ نام ۔ سچ و حقیقت ۔ نرمل جل۔ صاف شفاف پانی ۔ گرو دآری ۔ مرشد کے ذریعے ۔ مستک ۔ پیشنانی ۔ روگ بداری ۔ بیماری ۔ مٹی ۔ ختم ہوئی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہنماوں میری رہنما ئی کیجئے ۔ یہ علاج بتاؤ جس سے میں اپنے دل سےخودی اور تکبر دور کر سکوں ۔ رہاؤ (1) جس سے میرے دل سے دنایوی دولت کی محبت اور اپنے اور بیگانے کے تفرقات مٹ جائیں (!) ساری مخلوقات مین خدا بستا سمجھوں۔ سب کے پاوں کی دہول بنا رہون (2) خدا کو ہمیشہ اپنے ساتھ بستا دیکھ سکوں اور دنیاوی دولت کی خاطر بھٹکے والی دیوار جو انسان کو خدا سے جدائی دیتی ہے ختم ہوجاتے (3) یہ کمیا دوائی ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت و اصلیت کی سمجھ روحانی واکلاقی زندگی بخشنے والا پاک آبحیات ہے ۔ جو درد مر شد سے ملتا ہے (3) اے نانک بتادے کہ جس کی پیشانی پر اس کے مقدر میں تحریر ہوتا ہے ۔ اس کے مرشد کے ملاپ سے اس کی بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں۔
SGGS P-617
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੨ دُپدے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سگل بنسپتِ مہِ بیَسنّترُ سگل دوُدھ مہِ گھیِیا ॥
اوُچ نیِچ مہِ جوتِ سمانھیِ گھٹِ گھٹِ مادھءُ جیِیا ॥੧॥
سنّتہُ گھٹِ گھٹِ رہِیا سماہِئو ॥
پوُرن پوُرِ رہِئو سرب مہِ جلِ تھلِ رمئیِیا آہِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُنھ نِدھان نانکُ جسُ گاۄےَ ستِگُرِ بھرمُ چُکائِئو ॥
سرب نِۄاسیِ سدا الیپا سبھ مہِ رہِیا سمائِئو ॥੨॥੧॥੨੯॥
لفظی معنی :
سگل بنپت ۔ ساری جڑی بوٹیوں سبزہ زار اور درختوں اور پودوںمیں آگ ہے سارے دودھ میں گھی ۔ اوچ نیچ ۔ چھوٹے ۔ بڑے ۔ جوت ۔نور ۔ گھٹ گھٹ مادہو۔ ہر دلمیں خدا۔جیا۔ جاندا ر(1) پورن ۔ مکمل طورپر ۔ پور رہو ۔ مجذوب ہے ۔ جل تھل۔ زمین اور پانی میں۔ رمیا۔ رام ۔خدا۔ آہیو۔ آیا ہوا۔ موجود ہے (1) رہاوؤ۔ گن ندھان۔ اوصاف کا خزناہ ۔ جس گاوے ۔حمدوثناہ ۔ صفت صلاح۔ بھرم۔ شک و شبہ ۔ شکائیو ۔ دور یا۔ سرب نواسی ۔ سب میں ۔ بستا ہے ۔ سدا الیپا۔ بیلاگ۔ بے واسطہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہنماون سنتہو ہر دلمیں ہے بستا خدا مکمل طور پر ساری مخلوقات غرض یہ کہ زمین اور پانی میں بستا ہے اور موجود ہے ۔ رہاؤ۔ ساری سبزہ زار اور جنگلات میں اگ اور تمام دودھ میں گھی پوشیدہ ہے اسی طرح یہ نیک و بد چھوٹے بڑے جانداروں میں الہٰی نور موجود ہے (1) نانک اس اوصاف کے خزانے خدا کی حمدوثناہ کرتا ہے سچے مرشد نے شک و شہبات دور کر دیئے ہیں۔ خدا سب میں بستا ہے اور خود اس سے بیلاگ بل واسطہ ہےا ور منہ بستا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
جا کےَ سِمرنھِ ہوءِ اننّدا بِنسےَ جنم مرنھ بھےَ دُکھیِ ॥
چارِ پدارتھ نۄ نِدھِ پاۄہِ بہُرِ ن ت٘رِسنا بھُکھیِ ॥੧॥
جا کو نامُ لیَت توُ سُکھیِ ॥
ساسِ ساسِ دھِیاۄہُ ٹھاکُر کءُ من تن جیِئرے مُکھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ساںتِ پاۄہِ ہوۄہِ من سیِتل اگنِ ن انّترِ دھُکھیِ ॥
گُر نانک کءُ پ٘ربھوُ دِکھائِیا جلِ تھلِ ت٘رِبھۄنھِ رُکھیِ ॥੨॥੨॥੩੦॥
لفظی معنی ۔
سمرن ۔ یا د سے ۔ انند۔ پر سکون خوشی ۔ دنسے ۔ مٹے ۔ جنم مرن ۔ تناسخ۔ بھے ۔ خوف۔ دکھی ۔ عذاب۔ چار پدارتھ ۔ چار قیمتی نعمتیں۔ دھرم۔ ارتھ ۔ کام ۔ موکھ ۔ نو ندھ ۔ دنیاوی نو خزانے ۔ بہور ۔ دوبارہ ۔ ترسنا بھکھی ۔ خواہشات کی بھوک باقی رہے (1) مکھی ۔ زبان سے (1) رہاؤ۔ سانت ۔ سکون آرام ۔ سیتل ۔ ٹھنڈا۔ اگن ۔ آگ۔ انتر دھکھی ۔ دلمیں جلن ۔ تربھون۔ تینوں عالموں میں ۔ رخی ۔ شجروں میں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان جس کی یاد سے سکون اور خوشی حاصل ہوتی ہے اور نام کی یاد سے سکھ ملتا ہے اس پروردگار کو ہر سانس ہر لمحہ دل و جان سے یاد کرؤ ۔ رہاؤ۔ جس کے یاد کرنے سے خوشیوں اور پر سکون زندگی گذاری جا سکتی ہے ۔ زندگی اور موت کے تمما خوف دور ہو سکتے ہیں اور انسان دنیا کی چار بیش قیمت نعمتیں اور دنیا کے نو خزانے حاصل ہو سکتے ہیں اور انسان کو دنیاوی دولت کی بھوک پیاس پیدا نہ ہو گی (1) جس کی یاد سے سکون حاصل ہو دل ٹھنڈک محسوس کرے دل جلن محسو س نہ کرے مرشد نے نانک کو اس خدا کا ددیدار پانی زمین شجروں اور تینوں عالموں میں بستا دکھا دیا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
کام ک٘رودھ لوبھ جھوُٹھ نِنّدا اِن تے آپِ چھڈاۄہُ ॥
اِہ بھیِتر تے اِن کءُ ڈارہُ آپن نِکٹِ بُلاۄہُ ॥੧॥
اپُنیِ بِدھِ آپِ جناۄہُ ॥
ہرِ جن منّگل گاۄہُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بِسرُ ناہیِ کبہوُ ہیِۓ تے اِہ بِدھِ من مہِ پاۄہُ ॥
گُرُ پوُرا بھیٹِئو ۄڈبھاگیِ جن نانک کتہِ ن دھاۄہُ ॥੨॥੩॥੩੧॥
لفظی معنی :
کام ۔ شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ جھوٹ ۔ نہ جونہ ہو ۔ اسے کہنا ۔ حقیقت کے خلاف بات کرنا ۔ نندا ۔ بد گوئی ۔ چھڈاوہو ۔ نجات دلاؤ ۔ بھیتر ۔دل سے ۔ ڈارہو ۔ نکالوں ۔ اپنے نکٹ بلا دہو ۔ پانی صحبت و قربت عنایت فرما ؤ (1) اپنی بدھ ۔ طریقہ ۔ جگت ۔ ڈھنگ۔ جنا وہو ۔ سمجھاو۔ ہرجن ۔ خادم ۔ خدا ۔ خدائی خدمتگار ۔ منگل گاوہو ۔ خوشی کے گیت گاو۔ رہاؤ۔ دسر ناہی ۔ بھولے نا ۔ پیئے ۔ دل سے ۔ کھیہو ۔ کبھی ۔ ایہہ بدھ ۔ یہ طور طریقہ ۔ من میہ پا وہو ۔ دلمیں بساؤ۔ دھاوہو ۔ بھٹکو ۔ کتیہہ ۔کہیں ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا اپنے ملاپ کا طور طریقہ خود سمجھاو۔ تاکہ خادمان خدا کے ساتھ ملکر تیری حمدوثناہ کر سکون (1) رہاؤ۔ شہوت ۔ غسہ ۔ لالچ ۔ جھوٹ ۔ بدگوئی ان سے نجات دلاؤ اے خدا ان کو دل سے نکالوں اپنی صحبت و قربت عنایت کیجئے ۔ (1) میرے دل کو مجھے یہ طریقہ سمجھاؤ ۔ کہ تو میرے دل سے کبھی بھولے اے خادم نانک ۔ بلند قسمت سے کامل مرشد کا ملاپ حاصل ہو گیا ہے اب کہیں نہ بھٹکو۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
جا کےَ سِمرنھِ سبھُ کچھُ پائیِئےَ بِرتھیِ گھال ن جائیِ ॥
تِسُ پ٘ربھ تِیاگِ اۄر کت راچہُ جو سبھ مہِ رہِیا سمائیِ ॥੧॥
ہرِ ہرِ سِمرہُ سنّت گوپالا ॥
سادھسنّگِ مِلِ نامُ دھِیاۄہُ پوُرن ہوۄےَ گھالا ॥੧॥ رہاءُ ॥
سارِ سمالےَ نِتِ پ٘رتِپالےَ پ٘ریم سہِت گلِ لاۄےَ ॥
کہُ نانک پ٘ربھ تُمرے بِسرت جگت جیِۄنُ کیَسے پاۄےَ ॥੨॥੪॥੩੨॥
لفظی معنی :
پریمی ۔بیفائدہ ۔ گھال۔ محنت۔ اور ۔ دیگر ۔ گت۔ کس سے ۔ راچہو ۔ محو ہوتے ہو۔ تیاگ۔ چھوڑ کر ۔ سمائی ۔ بسا ہوا (1) گوپالا۔ خدا۔ سادھ سنگ ۔ صحبت و قربت پاکدامناں پورن ہووے گھالا۔ مھنت و مشقت بر اور ہو (1) رہاؤ۔ سار سمائے ۔ خیر گیری کرے ۔ نت پر تپالے ۔ ہر روز پرروش کرتا ہے ۔ گل لاوے ۔ اپناتا ہے ۔ محبت کرتا ہے ۔ پریم سہت ۔ پیار سے ۔ تمرے دسرت۔ تجھے بھول کر ۔ جگت جیون ۔ علام کی زندگی ۔ سارے عالم کو زندگی عنایت کرنے والا۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ابِناسیِ جیِئن کو داتا سِمرت سبھ ملُ کھوئیِ ॥
گُنھ نِدھان بھگتن کءُ برتنِ بِرلا پاۄےَ کوئیِ ॥੧॥
میرے من جپِ گُر گوپال پ٘ربھُ سوئیِ ॥
جا کیِ سرنھِ پئِیا سُکھُ پائیِئےَ باہُڑِ دوُکھُ ن ہوئیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ۄڈبھاگیِ سادھسنّگُ پراپتِ تِن بھیٹت دُرمتِ کھوئیِ ॥
SGGS P-618
تِن کیِ دھوُرِ نانکُ داسُ باچھےَ جِن ہرِ نامُ رِدےَ پروئیِ ॥੨॥੫॥੩੩॥
لفظی معنی:
ابناسی ۔ لافناہ ۔ جیئن کو داتا۔ سب جانداروں کو دینے والا۔ مل ۔ ناپاکیزگی ۔ بھگن ۔ الہٰی پریم ۔ برتن ۔ کام آنے والا۔ برلا۔ شاذ و نادر (1) باہڑ۔ دوبارہ (1) رہاؤ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ سادھ سنگ ۔ صحبت قرب پاکدامناں ۔ پراپت۔ حاصل ۔ تن بھٹت۔ ان کے ملاپ سے ۔ درمت۔ بد عقلی ۔ دہور ۔ دہول۔ خاک پا ۔ باچھے ۔ چاہتا ہے ۔ ردے ۔ دلمیں ۔ پروئی ۔ بسائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل مرشد عالم کی ریاض کو وہی خدا ہے جس کی پناہ گیری سے آرام و آسائش ملتا ہے اور دوبارہ عذاب نہیں ملتا (1) رہاؤ۔ لافناہ جانداروں کو دینے والا سخی اس کی یاد سے ہر قسم کی ناپاکیزگی مٹ جاتی ہے دور ہوجاتی ہے ۔ جو اوصاف کا خزانہ ہے الہٰی پریمیوں کے کام آنے والا مگر شاذو نادر ہی اسکا ملاپ حاصل کر تا ہے (1) بلند قسمت سے صحبت و قربت پاکدامںاں حاصل ہوتی ہے ان کے ملاپ سے بد عقلی اور برے خیالات ختم ہوجاتے ہیں انکے پاؤں کی دہول خادمنانک چاہتا ہے جن کے دلمیں الہٰی نام سچ و حقیقت بس گیا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
جنم جنم کے دوُکھ نِۄارےَ سوُکا منُ سادھارےَ ॥
درسنُ بھیٹت ہوت نِہالا ہرِ کا نامُ بیِچارےَ ॥੧॥
میرا بیَدُ گُروُ گوۄِنّدا ॥
ہرِ ہرِ نامُ ائُکھدھُ مُکھِ دیۄےَ کاٹےَ جم کیِ پھنّدھا ॥੧॥ رہاءُ ॥
سمرتھ پُرکھ پوُرن بِدھاتے آپے کرنھیَہارا ॥
اپُنا داسُ ہرِ آپِ اُبارِیا نانک نام ادھارا ॥੨॥੬॥੩੪॥
لفظی معنی :
دوکھ نوارے ۔ عذاب مٹاتا ہے ۔ سوکامن ۔ منکر۔ الہٰی پیار سے خالی ۔ سادھارے ۔ درست کرتا ہے ۔ درسن ۔ دیدار ۔ بھینٹ ۔ ملاٌ ۔نہالا۔ خوشباشی ۔ ویچارے ۔ سمجھ کر (!) وید ۔ حکیم ۔ ہر نام اوکھد ۔ الہٰی نام کی کمیا دوایئی ۔ جسم کی پھند ۔ موت کی رسی ۔ (!) رہاؤ۔ سمرتھ ۔ قابل ۔ اہل ۔ تفقی ۔ پورن ۔ کامل۔ بدھاتے ۔ منصوبہ ساز۔ ابھاریا۔ بچائیا۔ نام ادھار۔ سچ و حقیقت کے سہارے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرا مرشد خڈا کی طرف ایک حکیم ہے و ہ الہٰی نام سچ و حقیقت کی دوائی انسان کی زبان اور منہ میں ڈالتا ہے جو ایک کیمیا ہے جس سے روحانی موت کی غلامی ختم ہوجاتی ہے ۔ رہاؤ۔ دیرینہ عذاب مٹا دیتا ہے خشک اور الہٰی منکروں کے دل کو درست کرکے سر سبز بنا دیتا ہے اس کے دیدار سے خوشی میسر ہوتی ہے ۔ اور الہٰی نام سچ و حقیقت ذہن نشین کرا دیتا ہے (1) اے نانک ۔ وہ صاحب توفیق کامل منصوبہ ساز اور خؤد ہی کرنے والا ہے ۔ اپنے خدمتگاروں کو خود بچاتا ہے الہٰی نام سچ و حقیقت کے سہارے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
انّتر کیِ گتِ تُم ہیِ جانیِ تُجھ ہیِ پاہِ نِبیرو ॥
بکھسِ لیَہُ ساہِب پ٘ربھ اپنے لاکھ کھتے کرِ پھیرو ॥੧॥
پ٘ربھ جیِ توُ میرو ٹھاکُرُ نیرو ॥
ہرِ چرنھ سرنھ موہِ چیرو ॥੧॥ رہاءُ ॥
بیسُمار بیئنّت سُیامیِ اوُچو گُنیِ گہیرو ॥
کاٹِ سِلک کیِنو اپُنو داسرو تءُ نانک کہا نِہورو ॥੨॥੭॥੩੫॥
لفظی معنی :
انتر کی گت۔ اندرونی دل کی حالت۔ نیرو ۔ فیصلہ ۔ لاکھ خطے ۔ لاکھوں غلطیاں (1) ٹھاکر نیرو ۔ نزدیکی آقا۔ ہر چن سرن ۔ الہٰی پاؤں کی پناہ ۔ جیرو۔ مرید (1) رہاؤ۔ اوچوگنی گنی کہہہ و۔ بلند گیرے اوصاف والا۔ کاٹ۔ سلک ۔ پھندہ کاٹ کر ۔ داسرو ۔ غلام ۔ خدمتگار ۔ نہورو ۔ محتاجی ۔ دست نگر ۔
ترجمہ
اے خداوند کریم تو میرا آقا ہے ۔ میرا نزدیک تر ہے اے خدا تو مجھے اپنی پنہا میں رکھ اپنا شاگر دبنا (1) رہاؤ۔ اے خدا تو ہی میری دل کی حالت جاننے والا ہے اور اخری فیصلہ بھی تو نے ہی گرتا ہے میں نے لاکھوں خطائیں کی ہیں مجھے بخشش دیجیئے (!) اے اعداد و شمار سے باہر خدا تیری کوئی اخڑت نہیں تو بلند اوصاف اور نہایت سنجیدہ ہے اے خدا جب تو گنگاہگاریوں کا پھندہ کاٹ دیتا ہے تو اسے اے نانک کسی کی محتاجی نہیں رہتی ۔
سورٹھِ مਃ੫॥
بھۓ ک٘رِپال گُروُ گوۄِنّدا سگل منورتھ پاۓ ॥
استھِر بھۓ لاگِ ہرِ چرنھیِ گوۄِنّد کے گُنھ گاۓ ॥੧॥
بھلو سموُرتُ پوُرا ॥
ساںتِ سہج آننّد نامُ جپِ ۄاجے انہد توُرا ॥੧॥ رہاءُ ॥
مِلے سُیامیِ پ٘ریِتم اپُنے گھر منّدر سُکھدائیِ ॥
ہرِ نامُ نِدھانُ نانک جن پائِیا سگلیِ اِچھ پُجائیِ ॥੨॥੮॥੩੬॥
لفظی معنی :
کرپال ۔ مہربان۔ گرو گوبند۔ خدا مرشد۔ گل ۔س ارے ۔ منورتھ ۔ مقصد۔ استھر ۔ مستقل مزاج ۔ ہر چرنی ۔ پائے الہٰی ۔ گو بند کے گن گائے ۔ الہٰی حمدو ثناہ (1) بھلو سو مورت پورا ۔ وہ وقت گھڑی اچھی ہے ۔ سانت ۔ روحانی یا ذہنی سکون ۔ سہج آنند۔ ذہنی خوشی ۔ نام ج پ۔ یاد سچ و حقیقت ۔ واجے لہد ۔ ذہنی سنگیت ۔ ذہنی وجد کا طاری ہونا (1) سوآمی ۔ مالک ۔ پریتم ۔ پیارے ۔ ندھان۔ سچ و حقیقت کاخزناہ ۔ سگللی اچھ ۔ سارے خواہش ۔ پجائی ۔ پوری کی ۔
ترجمہ
وہ وقت اچھا خوشنما سہاونا ہوتا ہے مکمل طور پر جب الہٰی یادو ریاض سے ذہنی وو روحانی سکون مستقل مزاجی و ذہنی وجد طاری ہو جاتی ہے اور زہنی سنگیت ہونے لگتا ہے ۔رہاؤ۔ جس انسان پر مرشد جو مانند خدا ہے مہربان ہوجائے اس کے تمام مقاصد پورے اور حل ہوجاتے ہیں۔ وہ الہٰی حمدوثناہ اور پائے الہٰی بڑ کر مستقل مزاج ہوجاتا ہے ۔ جسکا پیارے آقا خدا کا وصل نصیب ہوجائے اسے گھر بار آرام دیہہ معلوم ہونے لگتا ہے اے نانک۔ جس نے الہٰی نام سچ و حقیقت کا خزانہ دستیبا ہوا اس کی تمام خواہشات پوری ہوئیں۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُر کے چرن بسے رِد بھیِترِ سُبھ لکھنھ پ٘ربھِ کیِنے ॥
بھۓ ک٘رِپال پوُرن پرمیسر نام نِدھان منِ چیِنے ॥੧॥
میرو گُرُ رکھۄارو میِت ॥
دوُنھ چئوُنھیِ دے ۄڈِیائیِ سوبھا نیِتا نیِت ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیِء جنّت پ٘ربھِ سگل اُدھارے درسنُ دیکھنھہارے ॥
گُر پوُرے کیِ اچرج ۄڈِیائیِ نانک سد بلِہارے ॥੨॥੯॥੩੭॥
لفظی معنی :
رد۔ دل ۔ بھیر۔ میں ۔ سبھ لکھن۔ اچھی نشانی ۔ نیک شگون ۔ چینے ۔ پہچان کی (1) فکھوارو۔ محافظ۔ مت۔ دوست۔ وڈیائی ۔ عظمت و حشمت۔ سوبھا۔ نیک شہرت ۔ رہاؤ جیئہ جنت ۔ مخلوقات۔ ادھارے ۔ بچائے ۔ درسن دیکھنہارے ۔ جنہیں توفیق دیدار تھا ۔ا چرج ۔ انوکھی ۔ حیران کرنے ولای ۔ وڈیائی ۔ عظمت۔ صد بلہارے ۔ سو بار قربان۔
ترجمہ :
میرا مرشد میرا دوت اور محافظ ہے ۔ وہ مجھے عظمت و حشمت عنایت کرتا ہے جو روز افزوں بڑھتی ہے (1) رہاؤ۔ جو مرید مرشد اور فرمانبردار ہو گیا زندگی کامیاب ہونیکا نیک شگن اور نشانی بن گئی ۔ خدا نے حالت پیدا کر دیئے زندگی کی کامیابی کے خدا مہربان ہوا الہٰی نام سچ و حقیقت کی پہچان کی (1) مرشد کامل کے دیدار کرنے والے تمام انسانوں کو برا ئیوں سے بچاتا ہے کامل مرشد اتنا بلند عظمت ہے کہ انسان حیران رہ جاتا ہے نانک ہمیشہ قربان ہے اس پر ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سنّچنِ کرءُ نام دھنُ نِرمل تھاتیِ اگم اپار ॥
بِلچھِ بِنود آننّد سُکھ مانھہُ کھاءِ جیِۄہُ سِکھ پرۄار ॥੧॥
ہرِ کے چرن کمل آدھار ॥
سنّت پ٘رسادِ پائِئو سچ بوہِتھُ چڑِ لنّگھءُ بِکھُ سنّسار ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھۓ ک٘رِپال پوُرن ابِناسیِ آپہِ کیِنیِ سار ॥
پیکھِ پیکھِ نانک بِگسانو نانک ناہیِ سُمار ॥੨॥੧੦॥੩੮॥
لفظی معنی :
سچن۔ اکھٹا کرنا ۔ نام دھن۔ الہٰی نام سچ و حقیقت کا سرمایہ ۔ نرمل تھائی ۔ پاک مقام ۔ اگم انسانی رسائی سے بلند ۔ اپار ۔ لا محدود ۔بلچھ ۔ خوشیاں۔ ونود ۔ رنگ تماشے (1) آدھار ۔ آسرا۔ سنت پرساد۔ پاکدامن خدا رسیدہ روحانی رہنما کی رحمت سے ۔ سچ بوہتھ ۔ صدیوی جہاز ۔ وکھ سنسار۔ زہر بھری دنیا (!) رہاؤ۔ سار۔ خبر گیری ۔ وگسانو ۔ خؤش ہوتا ہے ۔ سمار ۔ گنتی ۔ حساب۔
ترجمہ
پائے الہٰی ہیں ایک اسرا ۔ خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہنما کی رحمت سے سچ جو صدیوی ہے اسے پاکر جو ایک زندگی کے ل ئے جہاز ہے اس پر سوار ہوکر مراد اسے اپنا کر دنیاوی زندگی جو بدیوں اور برائیون سےب ھری ہوئی ہ جس کی زہر سے انسان کی روحانی موت واقع ہو جاتی ہے زندگی کامیاب بنائی جا سکتی ہے (1) رہاؤ۔
اے انسانون الہٰی نام سچ و حقیقت کا سرمایہ اکھٹا کرؤ۔ جہاں یہ سرمایہ اکھٹا ہو جائے وہ اس انسانی رسائی سے بلند لا محدود پاک ہستی کا ٹھکانہ بن جاتا ہے ۔ اے مرید ان مرشد روحانی زندگی بنانے کے لئے اس خوراک کو کھاؤ اور روحانی زندگی حاصل کرؤ اور خوشی سےس کون اور آرام پاو (1) مہربان ہوئے مکمل طور پر لافناہ اور خود ہی خبر گیری کی نانک اسکا یہ کھیل دیکھ کر خوشی محسوس کر رہا ہے ۔ اے نانک اس کی مہربانیوں کا اندازہ نہیں ہو سکتا ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُرِ پوُرےَ اپنیِ کل دھاریِ سبھ گھٹ اُپجیِ دئِیا ॥
آپے میلِ ۄڈائیِ کیِنیِ کُسل کھیم سبھ بھئِیا ॥੧॥
ستِگُرُ پوُرا میرےَ نالِ ॥
SGGS P-619
پارب٘رہمُ جپِ سدا نِہال ॥ رہاءُ ॥
انّترِ باہرِ تھان تھننّترِ جت کت پیکھءُ سوئیِ ॥
نانک گُرُ پائِئو ۄڈبھاگیِ تِسُ جیۄڈُ اۄرُ ن کوئیِ ॥੨॥੧੧॥੩੯॥
لفظی معنی :
گر پورے ۔ کامل مرشد۔ کل دھاری ۔ طاقت استعمال کی ۔ سب گھٹ ۔ ہر دل میں ۔ اپجی ۔ پیدا ہوئی ۔ دیا ۔ مہربانی ۔ وڈائی کینی ۔ عظمت۔ بخشی ۔ کسل ۔ خوشحالی ۔ کھیم۔ سکون۔ بھئیا ہوا (1) نہال۔ خوشدل ۔ رہاؤ۔ انتر ۔ باہر۔ ہر جگہ ۔ تھان تھننر۔ ہر ٹھاکنے ۔ جت کت ۔ جہاں کہاں۔ ۔ پیکھو ۔ دیکھتا ہوں۔ سوئی ۔ وہی ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کامل مرشد میرا مددگار ہےالہٰی یاد و ریاض سے خؤشی حاصل ہوتی ہے ۔ رہاؤ۔ کامل مرشد نے اپنی طاقت استعمال کی جس سےس ب کے دل میں ہمدردی پیدا ہوئی ۔ خود ہی ملاپ کرا کر روحانی عظمت عنایت کرکے سب کو خوشحال بنائی (1) دل میں بیرونی عالم میں جدھر دیکھتا ہوں ہر جگہ اسے ہی دیکھتا اور پاتا ہوں۔ اے نانک بلند قسمت سے مرشد سے ملاپ ہو گیا ہے اس کے برابر نہیں دوسر ا کوئی ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سوُکھ منّگل کلِیانھ سہج دھُنِ پ٘ربھ کے چرنھ نِہارِیا ॥
راکھنہارےَ راکھِئو بارِکُ ستِگُرِ تاپُ اُتارِیا ॥੧॥
اُبرے ستِگُر کیِ سرنھائیِ ॥
جا کیِ سیۄ ن بِرتھیِ جائیِ ॥ رہاءُ ॥
گھر مہِ سوُکھ باہرِ پھُنِ سوُکھا پ٘ربھ اپُنے بھۓ دئِیالا ॥
نانک بِگھنُ ن لاگےَ کوئوُ میرا پ٘ربھُ ہویا کِرپالا ॥੨॥੧੨॥੪੦॥
لفظی معنی :
سکھ ۔ آرام ۔ منگل۔ خوشی ۔ کلیان ۔ خوشہالی ۔ سہج دھن۔ روحانی سکون کی رؤ۔ لہر ۔ پربھ کے چرن نہاریا ۔ دیدار پائے ۔الہٰی کا دیدار کیا۔ راکھنہارے ۔ حفاظت کی توفیق رکھنے والے ۔ راکھیو ۔ حفاظت کی ۔ ستگر ۔ سچے مرشد۔ تاپ ۔ تلخی ۔ اتاری ا۔ مٹآئی (1) ابھرے ۔ بچے ۔ سرنائی ۔ پناہ ۔ سیو ۔ خدمت ۔ برتھی ۔ بیفائدہ ۔ رہاؤ۔ گھر میہہ ۔ دلمیں۔ سوکھ ۔ آرام ۔ آسائش ۔ فن ۔ بھی ۔ سوکھا ۔ آرام ۔ وگھن ۔ رکاؤٹ۔
ترجمہ :
جس کی ہوئی خدمت بیفائدہ نہیں جاتی ۔ اس سچے مرشد کے زیر سایہ رہنے سےر وحانی زندگی میں آنے والی دشواریوںا ور رکاوتوںسے انسان بچ جاتا ہے ۔ رہاؤ۔ جب سے پائے الہٰی دیدار کیا ہے آرام خوشیاں خوشحالی پر سکون توجہی حاصل ہوئی ہے ۔ حفاظت کی توفیق رکھنے والے نے بچے کی حفاظت کی سچے مرشد نے عذاب مٹائیا (1) اگر دلمیںس کون ہو تو بیرونی طور پر بھی سکھ ملتا ہے جب مہربان ہو خدا ۔ اے نانک تب کوئی رکاوٹ یا دشواری نیں آتی جب مہربان ہو خود خدا
سورِٹھ مہلا ੫॥
سادھوُ سنّگِ بھئِیا منِ اُدمُ نامُ رتنُ جسُ گائیِ ॥
مِٹِ گئیِ چِنّتا سِمرِ اننّتا ساگرُ ترِیا بھائیِ ॥੧॥
ہِردےَ ہرِ کے چرنھ ۄسائیِ ॥
سُکھُ پائِیا سہج دھُنِ اُپجیِ روگا گھانھِ مِٹائیِ ॥ رہاءُ ॥
کِیا گُنھ تیرے آکھِ ۄکھانھا کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥
نانک بھگت بھۓ ابِناسیِ اپُنا پ٘ربھُ بھئِیا سہائیِ ॥੨॥੧੩॥੪੧॥
لفظی معنی :
سادہو ۔ جس نے طرز زندگی درست کر لی ہو اخلاقی و روحانی طور عادات بد چھوڑ کر طرز زندگی پاکیزہ اور نیک بنالی ہو قابل احترام شخصیت ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ صحبت و قربت۔ بھیا من ادم۔ دل میں جوش پیدا ہوا۔ نام رتن ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت جو ہیرے کی مانند قیمتی ہے ۔ جس ۔ تعریف ۔ حمد۔ چنا ۔ فکر۔ تشویش۔ سمر اننتا۔ اس اعداد و شمار سے باہر ہستی کو یاد کرکے ۔ ساگر نریا۔ دنایوی زندگی جو ایک سمندر حثیت رکھتی ہے سے کامیابی سے عبور حاصل کیا کامیاب بنائی (1) ہر وے ۔ دلمیں۔ سہچ دھن اپجی ۔ روحانی سکون کی لرہیں پیدا ہوئیں۔ روگان گھان مٹائی ۔ بیماریوں کا ذخیرہ ختم کیا۔ رہاؤ۔ دکھانا۔ تشریح۔ بھگت۔ عاشقان الہٰی۔ رب کے پیارے ۔ پریمی ۔ ابناسی ۔ لافناہ ۔ لا بموت ۔ مراد روحانی موت نہ مرنے والے ۔ بااخلاق ۔ سہائی ۔ مددگار ۔
ترجمہ :
اپنے دل میں انکساری و عاجزی بسا کر مراد غرور اور تکبر چھوڑ ر کر خدا کو دل میں بسا کر سکھ آرام وآسائش ملتا ہے روحانی سکون کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ ہر قسم کے عذاب مٹ جاتے ہیں (رہاؤ) ۔ قابل احترام شخصیت پاکدامن پاک ہستی کی صحبت و قربت سے دل میں جوش و خروش پیدا ہو الہٰی نام سچ و حقیقت کی حمدوثناہ وصفت صلاح کی ۔ اس اعداد و شمار سے باہر خدا کو یاد کیا جس سے فکر مندری اور تشویش ختم ہوئی اور انسانی زندگی جو ایک سمندر کی مانند ہے پر عبور حاصل کیا اور ہوتا ہے (1) اے خدا کون کون سے اوساف بیان کرؤں اور اس کی تشریح کروں۔ قدر وقیمت بیان سے باہر ہے ۔ اے نانک۔ عاشقان الہٰی خدا کے رپیمی لافناہ لا بموت روحانی طور پر ہوجاتی ہیں۔
سورٹھِ مਃ੫॥
گۓ کلیس روگ سبھِ ناسے پ٘ربھِ اپُنےَ کِرپا دھاریِ ॥
آٹھ پہر آرادھہُ سُیامیِ پوُرن گھال ہماریِ ॥੧॥
ہرِ جیِءُ توُ سُکھ سنّپتِ راسِ ॥
راکھِ لیَہُ بھائیِ میرے کءُ پ٘ربھ آگےَ ارداسِ ॥ رہاءُ ॥
جو ماگءُ سوئیِ سوئیِ پاۄءُ اپنے کھسم بھروسا ॥
کہُ نانک گُرُ پوُرا بھیٹِئو مِٹِئو سگل انّدیسا ॥੨॥੧੪॥੪੨॥
لفظی معنی :
کللیس ۔ جھگڑا۔ روگ۔ بیماری ۔ عذاب۔ ناسے ۔ مٹے ۔ آٹح پہر۔ روز و شب۔ پورن گھال۔ محنت و مشقت پوری ہوئی (!) سنپت جائدیاد ۔ دولت ۔ ارداس ۔ عرض ۔ گذارش۔ خصم ۔ مالک ۔ آقا۔ بھروسا۔ اعتماد ۔ اعتقاد ۔ یقین ۔ سگل اندیسا۔ سارے خوف۔
ترجمہ :
اے خدا تو آرام و آسائش کا سرمایہ ہے ۔ اے خدا میری تیرے آگے گذارش ہے کہ مجھے بچایئے ۔ رہاؤ۔ ہر وقت روز و شب خدا کو یاد کر ؤ یہی ہمارے مکمل محنت و مشقت ہے ۔ اس سے عذاب اور ہر قسم کے جھگرے خدا کی کرم وعنایت سے مٹ جاتے ہیں ۔ خدا پر اعقاد اور اعماد رکھو جو مانگو گے وہی پاؤگے ۔ اے نانک بتادے کہ جسکا ملاپ کامل مرشد سے ہوگیا اس کے تمام خوف اور فکر ختم ہوجاتے ہیں۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سِمرِ سِمرِ گُرُ ستِگُرُ اپنا سگلا دوُکھُ مِٹائِیا ॥
تاپ روگ گۓ گُر بچنیِ من اِچھے پھل پائِیا ॥੧॥
میرا گُرُ پوُرا سُکھداتا ॥
کرنھ کارنھ سمرتھ سُیامیِ پوُرن پُرکھُ بِدھاتا ॥ رہاءُ ॥
اننّد بِنود منّگل گُنھ گاۄہُ گُر نانک بھۓ دئِیالا ॥
جےَ جےَ کار بھۓ جگ بھیِترِ ہویا پارب٘رہمُ رکھۄالا ॥੨॥੧੫॥੪੩॥
لفظی معنی :
سگلا ۔ سارا۔ دوکھ ۔ عذاب۔ تا پ روگ۔ ذہنی جلن اور بیمایر ۔ گربچنی ۔ کلام مرشد سے ۔ من اچھے ۔ دلی خواہش کے مطابق۔ پھل پائیا۔ نتیجہ برآمد کیا (1) سکھداتا ۔ آرام و آسائش ۔ پہنچانے والا۔ کرن کارن سمرتھ ۔ کرنے اور کرانے کی توفیق رکھنے والا۔ پورن پرکھ بدھاتا۔ کامل منصوبہ ساز انسان ۔ رہاؤ۔ انند۔ سکون ۔ ونود۔ کھیل تماشے ۔ منگل ۔ خوشی۔ گن گاوہو ۔ حمدوثناہ ۔ صفت صلاح ۔ دیالا۔ مہربان۔ جے جے کار بھیئے ۔ جگ بھیتر۔ سارےعالم میں شہرت ہوئی ۔ ہوا پار برہم رکھوالا۔ پار لگانے والا کامیابی عنایت کرنے والا خدا محافظ بنا ۔
ترجمہ :
میرا مرشد کامل آرام و آسائش بخشنے والا ہے ۔ کرنے اور کرانے کی توفیق رکھتا ہے مالک ہے اور کامل منصوبہ ساز ہے ل۔ رہاؤ۔ سچے مرشد کی یادوریاض سے سارےعذاب مٹ جاتے ہیں۔ کلا م مرشد سے عذاب مٹتے ہیں اور دلی خواہش کی مطابق نتیجے برآمد ہوتے ہیں (1) سکون خوشیاں کھیل تماشے سچے مرشد کی کرم و عنایت سے اور الہٰی حمدوثناہ سے حاصل ہوتے ہیں۔ اے نانک ۔ جب سچا مرشد مرہبان ہوتا ہے تو سارے عالم میں شہرت حاصل ہوتی ہے ۔ خدا محافظ بنتا ہے ۔
سورلِ مہلا ੫॥
ہمریِ گنھت ن گنھیِیا کائیِ اپنھا بِردُ پچھانھِ ॥
ہاتھ دےءِ راکھے کرِ اپُنے سدا سدا رنّگُ مانھِ ॥੧॥
ساچا ساہِبُ سد مِہرۄانھ ॥
بنّدھُ پائِیا میرےَ ستِگُرِ پوُرےَ ہوئیِ سرب کلِیانھ ॥ رہاءُ ॥
جیِءُ پاءِ پِنّڈُ جِنِ ساجِیا دِتا پیَننھُ کھانھُ ॥
اپنھے داس کیِ آپِ پیَج راکھیِ نانک سد کُربانھُ ॥੨॥੧੬॥੪੪॥
لفظی معنی :
گنت ۔ حساب ۔ برد۔ خاصہ ۔ عادت۔ ہاتھ ۔ امداد ۔ راکھے ۔ حفاظت ۔ اپنے ۔ اپنائیا۔ رنگ مان ۔ پریم کیا (1) ساچا صاحب ۔ صدیوی سچا مالک ۔ صڈ مہربان ۔ ہمیشہ مہربانی کرنے والا۔ بندھ ۔ روک ۔ رکاوٹ ۔ سرب ۔ ساری ۔ کلیان ۔ خوشحالی ۔ رہاؤ۔ جیو ۔ پنڈ۔ روح اور جسم۔ ساجیا ۔ پیدا کیا ۔ بنائیا ۔ پنن ۔ پوشش و رزق ۔ داس ۔ خدمتگار ۔ غلام ۔ پیج ۔ عزت۔
ترجمہ :
سچا مالک سچا آقا ہمیشہ مہربان رہتا ہے رحمان الرحیم ہے ۔ سچا مرشد رکاوٹ ڈالتا ہے روک لگاتا ہے مراد گناہوں اور برائیوں پر جس سے مکمل طور پر خوشحالی ملتی ہے ۔ رہاؤ۔ خدا مخلوقات کے اعمال کو نظر انداز کرکے اپنے قدیمی عادات کی مطابق امداد کرتا ہے اپناتا ہے وہ ہمیشہ روحانی سکون پاتا ہے (!) جس نے روح اور جسم بنائیا پوشش اور رزق دیا وہ اپنے خادم کی خود حفاظت کرتا ہے اے نانک ہمیشہ قربان ہوں اس پر ۔
SGGS P-620
سورٹھِ مہلا ੫॥
دُرتُ گۄائِیا ہرِ پ٘ربھِ آپے سبھُ سنّسارُ اُبارِیا ॥
پارب٘رہمِ پ٘ربھِ کِرپا دھاریِ اپنھا بِردُ سمارِیا ॥੧॥
ہوئیِ راجے رام کیِ رکھۄالیِ ॥
سوُکھ سہج آند گُنھ گاۄہُ منُ تنُ دیہ سُکھالیِ ॥ رہاءُ ॥
پتِت اُدھارنھُ ستِگُرُ میرا موہِ تِس کا بھرۄاسا ॥
بکھسِ لۓ سبھِ سچےَ ساہِبِ سُنھِ نانک کیِ ارداسا ॥੨॥੧੭॥੪੫॥
لفظی معنی :
درت ۔ گناہ ۔ ابھاریا۔ بچائیا۔ اپنا برد سماریا ۔ اپنی عادت یا خصہ نبھائیا (1) رکھوالی ۔ مدد۔ سہج ۔ روحانی سکون۔ سکھائی ۔ آرام دیہہ۔ رہاؤ۔ پتت اوھارن ۔ بد اخلاقوں درست کرنے والا۔ بھرواسا۔ سہارا ۔ یقین ۔ بھروسا ۔ اعتماد۔ ارداسا۔ گزارش ۔ عرض ۔
ترجمہ :
جسکا ہو محافظ خدا الہٰی حمدوثناہ کرو ۔ اس سے روحانی سکون پاؤ گے خوشیاں حاصل ہونگی دل و جان آرام پائیگا ۔ خدا خو ہی گناہ مٹاتا ہے خود ہی گناہوں سے بچاتا ہے خود ہی عادت قدیمی رحمان الرحیم ہو سکی عادت اپناتا ہے (1) میرا سچا مرشد بد اخلاقوں کو با اخلاق بناتا ہے ۔ مجھے وشواس اور یقین ہے اس پر اس سچے مالک نے عرض سن نانک کی سب کو بخشش لیا ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
بکھسِیا پارب٘رہم پرمیسرِ سگلے روگ بِدارے ॥
گُر پوُرے کیِ سرنھیِ اُبرے کارج سگل سۄارے ॥੧॥
ہرِ جنِ سِمرِیا نام ادھارِ ॥
تاپُ اُتارِیا ستِگُرِ پوُرےَ اپنھیِ کِرپا دھارِ ॥ رہاءُ ॥
سدا اننّد کرہ میرے پِیارے ہرِ گوۄِدُ گُرِ راکھِیا ॥
ۄڈیِ ۄڈِیائیِ نانک کرتے کیِ ساچُ سبدُ ستِ بھاکھِیا ॥੨॥੧੮॥੪੬॥
لفظی معنی :
سگلے روگ بدارے ۔ ساری بیماریاں ختم کیں۔ سرنی پناہ ۔ زیر سایہ ۔ اسرے ۔ بچے ۔ کارج ۔ کام (1) نام ادھار۔ سچ و حقیقت کے آصرے ۔ تاپ ۔ تپش ۔ بخار۔ جلن ۔ رہاؤ۔ سدا انند۔ صدیوی خوشی ۔ راکھیا ۔ بچائیا۔ وڈی و ڈیئائی ۔ بلند عظمت و حشمت۔ ساچ۔ سچا ۔ صدیوی ۔ سبد۔ کلام ۔ ست ۔ سچ بھاکھیا ۔ بیان کری ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس خادم خدا نے الہٰی نام سچ و حقیقت میں توجہ دی دھیان لگائیا یاد رکھا ۔ اور نام کا آسرا لیا اس کا تپش جلن مٹی ۔ سچے مرشد کی کرم وعنایت و رحمت سے ۔ رہاؤ۔ کامیابیاں عنایت کرے والے خدا نے جس پر کرم فرمائی کی اس کے تمام عذاب و بیماریاں ختم کردیں۔ کامل مرشد کی پناہ میں بچاؤ ہوا اور تمام کام سر انجام ہوئے ۔ اور درست کئے ۔ ہمیشہ پر سکون اور خوش رہتے ہیں ہر گوبند کو مرشد نے بچائیا ۔ اے نانک ۔ مرشد نے سچ کہا ہے کہ کار ساز کرتار بلند عظمت و حشمت کا مالک ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
بھۓ ک٘رِپال سُیامیِ میرے تِتُ ساچےَ دربارِ ॥
ستِگُرِ تاپُ گۄائِیا بھائیِ ٹھاںڈھِ پئیِ سنّسارِ ॥
اپنھے جیِء جنّت آپے راکھے جمہِ کیِئو ہٹتارِ ॥੧॥
ہرِ کے چرنھ رِدےَ اُرِ دھارِ ॥
سدا سدا پ٘ربھُ سِمریِئےَ بھائیِ دُکھ کِلبِکھ کاٹنھہارُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تِس کیِ سرنھیِ اوُبرےَ بھائیِ جِنِ رچِیا سبھُ کوءِ ॥
کرنھ کارنھ سمرتھُ سو بھائیِ سچےَ سچیِ سوءِ ॥
نانک پ٘ربھوُ دھِیائیِئےَ بھائیِ منُ تنُ سیِتلُ ہوءِ ॥੨॥੧੯॥੪੭॥
لفظی معنی :
کرپال۔ مہربان۔ بھیئے ۔ ہوئے ۔ تت۔ ساچے دربار۔ صدیوی عدالت ۔ تاپ ۔ جلن۔ تپش۔ ٹھانڈ۔ ٹھنڈک۔ سکون ۔ جیئہ جنت ۔ مخلوقات۔ ہٹنار۔ ہڑتال ۔ تالہ بندی (1) اردھار ۔ دل میں بسا۔ سمریئے ۔ یاد کیجیئے ۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ کائنہار۔ مٹانے کی توفیق رکھنے والا (1) رہاؤ۔ ابھرے ۔ بچتا ہے ۔ رچیا ۔ پیدا کیا ۔ سمرتھ ۔ توفیق رکھنے والا۔ سو۔ وہ ۔ سچے سچی سوئے ۔ سچے صدیوی خدا کی سچی صدیوی شہرت ۔ سیتل ۔ ٹھنڈا۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا دل میں بساؤ۔ ہمیشہ خدا کو یاد کرنے سے خدا عذاب اور گناہ عافو کر دیتا ہے ۔ رہاؤ۔ تب خدا بار گاہ الہٰی میں مہربانی کرتا ہے ۔ سچا مرشد دل کی جلن بجھاتا ہے ۔ تو دنیا میں سکون پیدا ہوتا ہے ۔ اپنی مخلوق کو خود بچاتا ہے ۔ت و روحانی موت ان پر تاثر نہیں ڈال سکتے (1) جس نے سارے عالم کو پیدا کیا ہے ۔ جو سب کچھ کرنے کرانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ جس کی سچی شہرت صدیوی ہے ا س کے زیر سایہ رہنے سےا نسان گناہوں اور عذابوں سے بچ جاتا ہے ۔ اے نانک۔ ایسے خدا کی یاد سے نانک دل وجان کو راحت ملتی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سنّتہُ ہرِ ہرِ نامُ دھِیائیِ ॥
سُکھ ساگر پ٘ربھُ ۄِسرءُ ناہیِ من چِنّدِئڑا پھلُ پائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستِگُرِ پوُرےَ تاپُ گۄائِیا اپنھیِ کِرپا دھاریِ ॥
پارب٘رہم پ٘ربھ بھۓ دئِیالا دُکھُ مِٹِیا سبھ پرۄاریِ ॥੧॥
سرب نِدھان منّگل رس روُپا ہرِ کا نامُ ادھارو ॥
نانک پتِ راکھیِ پرمیسرِ اُدھرِیا سبھُ سنّسارو ॥੨॥੨੦॥੪੮॥
لفظی معنی :
سکھ ساگر۔ آرام آسائش کا سمندر۔ من چندڑیا۔ دلی خواہش کے مطابق (1) رہاؤ۔ تاپ ۔ عذاب ۔ جلن ۔ پار برہم ۔ کامیاب بنانے والا خدا۔ دیالا۔ مہربان۔ پرواری ۔ پروار۔ قبیلہ ۔ خاندان ۔ سرب ندھان۔ سارے خزانے ۔ منگل۔ خوشی ۔ رس۔ لطف ۔ روپا۔ چاندی ۔ ادھارو۔ آسرا۔ پت۔ عزت۔ پرمیسر۔ خڈا۔ ادھریا۔ بچائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا رسیدہ پاکدامن مذہبی و روحانی رہنماؤ میں ہمیشہ اپنا دھیان الہٰی نام سچ و حقیقت میں لگاؤ ں ۔ آرام وآسائش کے سمندر خدا نہ بھلاؤں تو مجھے میرے دل کی خوہاش کی مطابق نیتجے برآمد ہوں۔ رہاؤ۔ سچے کامل مرشد نے مریی تپش ختم کی اپنی کی اپنی کرم وعنایت سے ۔ خدا مہربان ہو تو سارے خاندان کا عذاب ختم کیا (1) الہٰی نام سچ و حقیقت ہی سارے خزانے خوشی لطف و مزے ہیں اور اسی کا آسرا ہے ۔ اے نانک خدا نے عزت بچائی ہے اور سارےعالم کو بچائیا اور حفاظت کی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
میرا ستِگُرُ رکھۄالا ہویا ॥
دھارِ ک٘رِپا پ٘ربھ ہاتھ دے راکھِیا ہرِ گوۄِدُ نۄا نِرویا ॥੧॥ رہاءُ ॥
تاپُ گئِیا پ٘ربھِ آپِ مِٹائِیا جن کیِ لاج رکھائیِ ॥
سادھسنّگتِ تے سبھ پھل پاۓ ستِگُر کےَ بلِ جاںئیِ ॥੧॥
ہلتُ پلتُ پ٘ربھ دوۄےَ سۄارے ہمرا گُنھُ اۄگُنھُ ن بیِچارِیا ॥
SGGS P-621
اٹل بچنُ نانک گُر تیرا سپھل کرُ مستکِ دھارِیا ॥੨॥੨੧॥੪੯॥
لفظی معنی :
ستگرو ۔ سچا مرشد۔ رکھوالا۔ محافط۔ دھار کرپا۔ مہربانی اپنا کر ۔ نوانروآ۔ تندرست (1) رہاؤ۔ تاپ ۔ تکلیف ۔ لاچ۔ عزت ۔ آبرو۔ سادھ سنگت ۔ صحبت و قربت پاکدامنان۔ بل جائی۔ قربان جاو ں (1) لت پلت۔ یہ عالم اور دوسری تصوری دنیا۔ عاقبت۔ گن ۔ وصفت ۔ اوگن ۔ برائیاں۔ گن اوگن ۔ نیک و بد ۔ نہ وچاریا۔ تمیز نہ کی ۔ اٹل۔ مستقل ۔ مستک ۔ پیشانی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچا مرشد میرا محافظ ہوا ۔ خدا نے اپنی کرم و عنایت سے اپنی امداد سے بچائیااب ہر گو بند تندرست ہے (1) تکلیف ختم ہوئی خدا نے خود مٹائی اور خدا نےع زت بچائی ۔ صحبت و قربت پاکدامناں کی برکت سے ساری کامیابی حاصل ہوئی ۔ میں مرشد پر قربان ہوں (1) خدا نے میری نیکی بدی کا خیال نہ رکھتے ہوئے دونوں عالم یہ عالم اور عاقبت درست کر دی ۔ اے مرشد۔ اے نانک۔ تیرا کلام مستقل ہے تو نے اپنا برکت والا ہاتھ میری پیشانی پر رکھا۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
جیِء جنّت٘ر سبھِ تِس کے کیِۓ سوئیِ سنّت سہائیِ ॥
اپُنے سیۄک کیِ آپے راکھےَ پوُرن بھئیِ بڈائیِ ॥੧॥
پارب٘رہمُ پوُرا میرےَ نالِ ॥
گُرِ پوُرےَ پوُریِ سبھ راکھیِ ہوۓ سرب دئِیال ॥੧॥ رہاءُ ॥
اندِنُ نانکُ نامُ دھِیاۓ جیِء پ٘ران کا داتا ॥
اپُنے داس کءُ کنّٹھِ لاءِ راکھےَ جِءُ بارِک پِت ماتا ॥੨॥੨੨॥੫੦॥
لفظی معنی :
جیئہ جنتر ۔ ساری مخلوقات ۔ سیوک ۔ خادم ۔ خدمتگار ۔ واڈئی ۔ عظم۔سرب دیال۔ سارے مہربان ہوئے (1) رہاؤ۔ اندن۔ ہر روز۔ جیئہ پران کا داتا۔ دل وجان دینے والا۔ کنٹھ ۔ گلے ۔ جیؤ۔ جیسے ۔ پارک ۔ بالک ۔ بچے ۔
ترجمہ :
کامیابیاں عنایت کرنے والے خدا کی قربت حاصل ہے کامل مرشد نے مکمل حفاظت کی ۔ اور سب نے مہربانی کی (1) رہاو۔ تمام مخلوقات خدا نے پیدا کی ہے ۔ اور وہی خدا رسیدہ پاکدامن روحانی واخلاقی رہنما رہبر (سنت ) کا امدادی و مددگار ہے ۔ خدا اپنے خدمتگار وں کی خود عزت بچاتا ہے اور ان کی عزت بچاتا ہے اور ان کی عظمت و حشمت مکمل طور پر بنی رہتی ہے (!) نانک ہر وقت یاد خدا کو کرتا ہے اور اس میں دل لگاتا ہے ۔ جو روح اور زندگی بخشنے والا ہے ۔ وہ اپنے خدمتگاروں سے اتنی محبت کرتا ہے جتنی محبت کرتے ہیں ۔ مانا پتا اپنے بچے سے ۔
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੩ چئُپدے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
مِلِ پنّچہُ نہیِ سہسا چُکائِیا ॥
سِکدارہُ نہ پتیِیائِیا ॥
اُمراۄہُ آگےَ جھیرا ॥
مِلِ راجن رام نِبیرا ॥੧॥
اب ڈھوُڈھن کتہُ ن جائیِ ॥
گوبِد بھیٹے گُر گوسائیِ ॥ رہاءُ ॥
آئِیا پ٘ربھ دربارا ॥
تا سگلیِ مِٹیِ پوُکارا ॥
لبدھِ آپنھیِ پائیِ ॥
تا کت آۄےَ کت جائیِ ॥੨॥
تہ ساچ نِیاءِ نِبیرا ॥
اوُہا سم ٹھاکُرُ سم چیرا ॥
انّترجامیِ جانےَ ॥
بِنُ بولت آپِ پچھانےَ ॥੩॥
سرب تھان کو راجا ॥
تہ انہد سبد اگاجا ॥
تِسُ پہِ کِیا چتُرائیِ ॥
مِلُ نانک آپُ گۄائیِ ॥੪॥੧॥੫੧॥
لفظی معنی :
مل پنچہو۔ ہر دل عزیزوں ۔ پروان انسانوں ۔ سہسا۔ فکر ۔ تشویش۔ چکائیا ۔ مٹا۔ سکدار ہو۔ سرداروں ۔ پتیئیا۔ تسلی نہ تسکین نہ ملا۔ امراوہو آگے جھیرا ۔ امیروں و وزرا کے آگے جھگڑا پیش کیا۔ راجن رام ۔ خدا۔ اللہ تعالیٰی ۔ پر ماتما۔ نیبرا۔ فیصلہ (1) اب ڈہوڈن ۔ تلاش کرنے ۔ کتیہہ۔ کہیں۔ بھیٹے ۔ ملائے ۔ گر گوسائیں۔ زمین کے مالک۔ مرشد۔ رہاؤ۔ پرھ دربار۔ عدالت الہٰی ۔ سگلی ۔ ساری ۔ پکار۔ شکائت ۔ لبدھ ۔ لوڑ۔ ضرورت ۔ گت ۔ گہاں۔ تا۔ تب (2) تیہہ۔ ساچ بتائے ۔ صدیوی انسصاف کی مطابق۔ نیرا ۔ فیصلہ ۔ اوہا ۔ وہاں۔ سم ۔ برابر۔ ٹھاکر ۔ مالک ۔ سم چیرا۔ مرید ۔ خدمتگار ۔ انتر جامی ۔ دلی راز جاننے والا۔ جانے ۔ سمجھتا ہے ۔ بن بولت ۔ بغیر بولنے کے (3) سرب تھان کو راجہ ۔ سارے عالم کوا حکمران ۔ انحد سبد۔ وہ کلام جو لگاتا بغیر بوے گو نجتا ہے ۔ چترائی ۔ چالاکی ۔ گوائی ۔ ختم کی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اب مجھے الہٰی تلاش میں کہیں جانا نہ پڑیگا ۔ زمین کے مالک او ر مرشد دونوں سے میرا ملاپ ہو گیا ہے ۔ رہاؤ۔ مقبر قابل اعتماد انسانوں کے ملاپ سے نہ فکر مٹتا ہے نہ تشویش جاتی ہے ۔ نہ سرداروں سے تسلی ملتی ہے ۔ نہ امرا و وذرا کے آگے جھگڑے پیش کر نے سے کچھ بنتا ہے اسکا فیصلہ تو الہٰی ملاپ سے ہی سکتا ہے ۔ مراد روحانی واخلاقی بد عنوانیاں ختم کرنا تو خدا کے ہی بس کی بات ہے (1) جب الہٰی عدالت میں رسائی حاصل ہوجاتی ہے تو تمام شکایات ختم ہو جاتی ہیں۔ تب جس کی اسے ضرورت تھی حاصل ہوگئی ۔ تو کہیں بھٹکنے کی ضرورت نہیں رہتی (2) الہٰی عدالت میں صدیوی اور انصاف کی مطابق فیصلے ہوتے ہیں۔ وہاں مالک اور خدمتگار کو برابر سمجھا جاتا ہے ۔ خدا دلی راز سمجھتا ہے بغیر بولنے کے ہی اس کے درد کو سمجھتا ہے (3) خدا کی ہر جگہ حکمرانی ہے انسان کے دل میں الہٰی کلام کی صدائیں لگاتار گونجتی ہیں۔ اپنا تاثر بتائے رکھٹی ہیں۔ اس کے ساتھ کسی قسم کا دہوکا یا چالاکی نہیں ہو سکی ۔ اے نانک۔ اسکا ملاپ خودی ختم کرکے ہو سکتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ہِردےَ نامُ ۄسائِہُ ॥
گھرِ بیَٹھے گُروُ دھِیائِہُ ॥
گُرِ پوُرےَ سچُ کہِیا ॥
سو سُکھُ ساچا لہِیا ॥੧॥
اپُنا ہوئِئو گُرُ مِہرۄانا ॥
اند سوُکھ کلِیانھ منّگل سِءُ گھرِ آۓ کرِ اِسنانا ॥ رہاءُ ॥
ساچیِ گُر ۄڈِیائیِ ॥
تا کیِ کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥
سِرِ ساہا پاتِساہا ॥
گُر بھیٹت منِ اوماہا ॥੨॥
سگل پراچھت لاتھے ॥
مِلِ سادھسنّگتِ کےَ ساتھے ॥
گُنھ نِدھان ہرِ ناما ॥
جپِ پوُرن ہوۓ کاما ॥੩॥
گُرِ کیِنو مُکتِ دُیارا ॥
سبھ س٘رِسٹِ کرےَ جیَکارا ॥
نانک پ٘ربھُ میرےَ ساتھے ॥
جنم مرنھ بھےَ لاتھے ॥੪॥੨॥੫੨॥
لفظی معنی :
وسایئہو ۔ بساہو۔ لہیا۔ حاصل کیا (!) کللیا ن ۔ خوشحالی ۔ منگل۔ خوشی ۔ رہاؤ۔ وڈیبائی ۔ عظمت ۔ اوماہا۔ جوش و خرورش (2) سگل ۔ سارے ۔ پراچھت ۔ پچھتاوے ۔ فکر ۔ گناہ کرنے کے بعد ۔ اس کی فکر مندری کہ کیوں اسیا ہوا ۔ غلطی کی فکر مندوں ۔ سادھ سنگت ۔ صحبت و قربت پار سائیاں ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت (3) مکت ۔ خلاصی ۔ آزادی ۔ ذہنی یا روحانی آزادی ۔ سرشٹ ۔ سارا علام۔ جیکار۔ نیک شہرت۔
ترجمہ :
جس پر ہوتا ہے مہربان مرشد روحانی سکون آرام وآسائش خوشی وہ پاتے ہیں اور قلب پاک ان کے ہوجاتےہیں ۔ رہاؤ۔ دل میں خدا بساؤ اور دل میں مرشد کا خیال ہو ۔ سچا مرشد سچ کہتا ہے ۔ کہ وہ روحانی سکون پاتا ہے (1) مرشد کی روحانی عظمت ہے صدیوی ۔ جس کی قدروقیمت بیان سے باہر ہے ۔ شاہان شاہ ہے وہ جوش و خروش پیدا ہوتا ہے ۔ اس کے ملاپ سے (2) سب پچھتاوے مٹ گئے صحبت و قربت پارسایاں اور انک کے مالپ سے ہے ۔ اوصاف کا خزانہ الہٰی نام سچ وحقیقت کام سرتے چڑھ جاتے ہیں۔ اس کی ریاض سے (3) مرشد نے ذہنی و روحانی ازادی کا در پید ا کر دیا جس کی شہرت سارے عالم میں ہے ۔ اے نانک خدا جب ساتھ ہوا خوف تناسخ مٹ جاتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُرِ پوُرےَ کِرپا دھاریِ ॥
پ٘ربھِ پوُریِ لوچ ہماریِ ॥
کرِ اِسنانُ گ٘رِہِ آۓ ॥
اند منّگل سُکھ پاۓ ॥੧॥
سنّتہُ رام نامِ نِستریِئےَ ॥
اوُٹھت بیَٹھت ہرِ ہرِ دھِیائیِئےَ اندِنُ سُک٘رِتُ کریِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
SGGS P-622
سنّت کا مارگُ دھرم کیِ پئُڑیِ کو ۄڈبھاگیِ پاۓ ॥
کوٹِ جنم کے کِلبِکھ ناسے ہرِ چرنھیِ چِتُ لاۓ ॥੨॥
اُستتِ کرہُ سدا پ٘ربھ اپنے جِنِ پوُریِ کل راکھیِ ॥
جیِء جنّت سبھِ بھۓ پۄِت٘را ستِگُر کیِ سچُ ساکھیِ ॥੩॥
بِگھن بِناسن سبھِ دُکھ ناسن ستِگُرِ نامُ د٘رِڑائِیا ॥
کھوۓ پاپ بھۓ سبھِ پاۄن جن نانک سُکھِ گھرِ آئِیا ॥੪॥੩॥੫੩॥
لفظی معنی :
لوچ۔ خواہش۔ گریہہ۔ گھر ۔ ذہنی سکون ۔ انند منگل ۔ پر سکون خوشی (1) رام نام۔ الہٰی سچ و حقیقت ۔ نسترمیئے ۔ کامیابی ملتی ہے ۔ سکرت ۔ نیک اعمال۔ رہاؤ ۔ (1) مارگ۔ راستہ ۔ طریقہ ۔ طرز عمل۔ دھرم کی پوڑی ۔ روحانی زندگی کے لئے زینہ ۔ انسانی و روحانی فرائض کی بلندی تک پہننے کے لئے منزل ۔ کو ۔ کوی ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ کوٹ جنم۔ دیرینہ ۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ دوش۔ جرم (2) استت۔ تعریف۔ صفت۔ صلاح۔ جن ۔ جسے ۔ کل راکھی ۔ طاقت۔ توفیق ۔ پوتر۔پاکدامن۔ پاک زندگی ۔ سچ ساکھی ۔ سچ گواہی ۔ سچا سبق۔ (3) وگھن بناسن۔ رکاوٹیں دور ہوئیں ۔ دکھ ناسن ۔ عذاب ختم ہوئے ۔ درڑائیا۔ پختہ کروائیا۔ پاپ۔ گناہ ۔ پاون ۔پاک۔ سکھ گھر۔ روحانی یا دلی آسائش ۔
ترجمہ :
اے خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہنماؤ ( سنہو) الہٰی نام سچ اور حقیقت سے ہی زندگی کامیاب ہوتی ہے ۔ ہر وقت اٹھتے بیٹھتے خدا کی یاد و اعمال نیک بنانے اور کرنسے سے ۔ رہاو۔ کامل مرشد نے کرم و عنایت فرمائی تو خدا نے خواہش پوری کی ۔ ذہنی سکون ہی روحانی غسل ہے ۔ اس سے روحانی سکون روحانی خوشی روحانی آرام وآسائش حاصل ہوتی ہے (1) خدا رسیدہ پاکدامن رہنماؤں کا طرز زندگی کا راستہ روحانی پاک زندگی کے لئے ایک زینہ ہے ۔ جو کسی بلند قسمت کو ہی ملتا ہے ۔ خدا کی الفت سے دیرینہ گناہ ختم ہوجاتے ہیں (2) خدا نے اپنے پوری قوت کے ساتھ اس عالم میں اپنی قوت ظہور پذیر کی ہے اس کی صفت صلاح کیجیئے ۔ وہ تمام انسان اپنی زندگی پاک بنا لیتے ہیں جو سچے مرشد کے سچے سبق پر عل کرتے ہیں (3) اے نانک ۔ ان کی زندگی کے راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے والا تمام عذاب مٹانے والا ا لہٰی نام سچ و حقیقت مرشد نے سچا سبق پختہ کرادیا دل میں ان کے گناہ مٹ گئے ان کے دل میں روحانی سکون پیدا ہوا۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ساہِبُ گُنیِ گہیرا ॥
گھرُ لسکرُ سبھُ تیرا ॥
رکھۄالے گُر گوپالا ॥
سبھِ جیِء بھۓ دئِیالا ॥੧॥
جپِ اندِ رہءُ گُر چرنھا ॥
بھءُ کتہِ نہیِ پ٘ربھ سرنھا ॥ رہاءُ ॥
تیرِیا داسا رِدےَ مُراریِ ॥
پ٘ربھِ ابِچل نیِۄ اُساریِ ॥
بلُ دھنُ تکیِیا تیرا ॥
توُ بھارو ٹھاکُرُ میرا ॥੨॥
جِنِ جِنِ سادھسنّگُ پائِیا ॥
سو پ٘ربھِ آپِ ترائِیا ॥
کرِ کِرپا نام رسُ دیِیا ॥
کُسل کھیم سبھ تھیِیا ॥੩॥
ہوۓ پ٘ربھوُ سہائیِ ॥
سبھ اُٹھِ لاگیِ پائیِ ॥
ساسِ ساسِ پ٘ربھُ دھِیائیِئےَ ॥
ہرِ منّگلُ نانک گائیِئےَ ॥੪॥੪॥੫੪॥
لفظی معنی :
صاحب۔ مالک ۔ گنی گہیرا ۔ بھاری اوصاف والا۔ لسکر ۔ فوج ۔ گوپالا۔ خدا۔ دیالا۔ مہربان (!) گر چرنا۔ زیر سایہ مرشد ۔ بھو کتیہہ نہیں۔ کوئی خوف نہیں ۔ رہاؤ۔ مراری ۔ خدا۔ انچل ۔ نامٹنے والی ۔ مستقل ۔ نیو ۔ بنیاد۔ بل ۔ طاقت ۔ ۔ تکیہہ۔ آسرا۔ بھار و ٹھاکر۔ اعلے مالک (2) جن جن ۔ جنہو ں جنہوں نے ۔ سادھ سنگ ۔ صحبت و قربت پاکدامناں ۔ ترائیا۔ کامیاب بنائیا۔ نام رس۔ الہٰی نام کا لطف ۔ کسل ۔ کشلتا۔ خوشھالی ۔ کھیم ۔ سکون ۔ تھیا۔ ہوا (2) سہائی ۔ مددگار۔ پائی۔ پاؤں۔ منگل۔ خوشی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سایہ مرشد میں رہنے سے سکون ملتا ہے ۔ کسی قسم کا خوف نہیں رہتا۔ رہاؤ۔ خدا بھاری اوصاف کا مالک ہے بھاری مستقل مزاج ہے سارا سازو سامان خدا کا عطا کردہ ہے تو ہی سب کا محفاظ سب پر مہربانیاں کرنے والا ہے (1) بخوشی خدا کو یاد کرؤ اور مرشد کے زیر سایہ رہو ۔ الہٰی پناہ میں کوئی خوف نہیں رہتا (1) خادمان خدا کےد لمیں خدا بستا ہے ۔ خدا نے مستقل بنیاد رکھی ہے ۔ میری قوت تیری وجہ سے تیری دی ہوئی تیرے سہارے ہیں ۔ تو میرا اعلے مالک ہے (2) جنہیں جنہیں پاکدامنوں کی صحبت و قربت نصیب ہوئی خدا خود نے ان کو کامیابی عنایت فرمائی ۔ اپنی کرم و عنایت س ے الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف دیا ۔ اس سے اس کے دل میں خوشحالی او ر روحانی سکون بس جاتا ہے (2) جسکا ہوجائے مددگار خدا سب پاؤں اس کے لگتے ہیں۔ اے نانک۔ ہر سانس ہر لمحہ یاد خدا کرؤ اور اس کی حمدوثناہ کرؤ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سوُکھ سہج آننّدا ॥
پ٘ربھُ مِلِئو منِ بھاۄنّدا ॥
پوُرےَ گُرِ کِرپا دھاریِ ॥
تا گتِ بھئیِ ہماریِ ॥੧॥
ہرِ کیِ پ٘ریم بھگتِ منُ لیِنا ॥
نِت باجے انہت بیِنا ॥ رہاءُ ॥
ہرِ چرنھ کیِ اوٹ ستانھیِ ॥
سبھ چوُکیِ کانھِ لوکانھیِ ॥
جگجیِۄنُ داتا پائِیا ॥
ہرِ رسکِ رسکِ گُنھ گائِیا ॥੨॥
پ٘ربھ کاٹِیا جم کا پھاسا ॥
من پوُرن ہوئیِ آسا ॥
جہ پیکھا تہ سوئیِ ॥
ہرِ پ٘ربھ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ ॥੩॥
کرِ کِرپا پ٘ربھِ راکھے ॥
سبھِ جنم جنم دُکھ لاتھے ॥
نِربھءُ نامُ دھِیائِیا ॥
اٹل سُکھُ نانک پائِیا ॥੪॥੫॥੫੫॥
لفظی معنی :
سہج ۔ ذہنی سکون ۔ انند۔ دلی خواہش پوری ہوئی ۔ من بھاوند۔ دل کا پیار ۔ گت ۔ بلند روحانی یا اخلاقی حالت (1) ہر ۔ خدا ۔ پریم بھگت ۔ الہٰی پیار بھر ا عشق۔ من لینا۔ دل کو محو ومجذوب ہونا۔ انحت بینا۔ لگاتار بنسری ۔ ان آوت ۔ بے آواز۔ رہاؤ ۔ ہر چرن ۔ پائے الہٰی ۔ اوٹ ستائی ۔ زبردست آسرا۔ سب چوکی ۔ ختم ہوئی ۔ کان لوکانی ۔ لوگوں کو محتاجی ۔ جگجیون داتا۔ عالم کو زندگی بخشنے والا۔ رسک رسک ۔ پر لطف لہجے میں (2) جسم ۔ موت۔ پھندہ ۔ جال۔ پورن ۔ پوری ۔ مکمل ۔ آسا۔ امید ۔ پیکھا ۔ دیکھتا ہوں۔ تیہہ سوئی ۔ وہی ہے ۔ اور ۔ دیگر ۔ دوسرا۔ (3) لاتھے ۔ مٹے ۔ نر بھؤ ۔ بیخوف ۔ نام دھیائیا۔ نام میں دھیان لگائیا۔ توجہ کی ۔ اٹل سکھ ۔ مستقل آرام و آسائش ۔
ترجمہ :
جسے الہٰی عشق سے دلی عشق ہوجاتا ہے وہ عشق میں مح ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ اس کے ذہن میں روحانی سنگیت ہونے لگتا ہے ۔ رہاؤ۔ جب سے کامل مرشد نے کرم وعنایت ہے فرمائی ۔ تب سے بلندرو حانی حالت ہے پائی ۔ دل میں الہٰی نور ظہور ہوا۔ روحانی سکون و آرام و آسائش ہے پائی (1) جس نے پائے الہٰی قوت بھرا لیا آسرا۔ سب لوگوں کی محتاجی ختم وہئی ۔ عالم کو زندگی بخشنے والا پائیا پر لطف ہے ۔ اسکو گائیا (2) خدا نے موت کا پھندا کاٹا۔ مکلم ہوئیں امیدیں جدھر دیکھتا ہوں نظر آتا ہے ۔ نور خدا انہیں خدا کے بغیر کوئی اس جیسا دوسرا (3) اپنی کرم وعنایت سے کی رکھوالی ۔ درینہ عذاب مٹائے ۔ بیخوف۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں دھیان لگائیا۔ اے نانک ۔ صدیوی مستقل آرام پائیا۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ٹھاڈھِ پائیِ کرتارے ॥
تاپُ چھوڈِ گئِیا پرۄارے ॥
گُرِ پوُرےَ ہےَ راکھیِ ॥
سرنھِ سچے کیِ تاکیِ ॥੧॥
پرمیسرُ آپِ ہویا رکھۄالا ॥
ساںتِ سہج سُکھ کھِن مہِ اُپجے منُ ہویا سدا سُکھالا ॥ رہاءُ ॥
ہرِ ہرِ نامُ دیِئو داروُ ॥
تِنِ سگلا روگُ بِداروُ ॥
اپنھیِ کِرپا دھاریِ ॥
تِنِ سگلیِ بات سۄاریِ ॥੨॥
پ٘ربھِ اپنا بِردُ سمارِیا ॥
ہمرا گُنھُ اۄگُنھُ ن بیِچارِیا ॥
گُر کا سبدُ بھئِئو ساکھیِ ॥
SGGS P-623
تِنِ سگلیِ لاج راکھیِ ॥੩॥
بولائِیا بولیِ تیرا ॥
توُ ساہِبُ گُنھیِ گہیرا ॥
جپِ نانک نامُ سچُ ساکھیِ ॥
اپُنے داس کیِ پیَج راکھیِ ॥੪॥੬॥੫੬॥
لفظی معنی :
ٹھاؤ۔ سکون ۔ سانت ۔ پروارے ۔ خاندان ۔ قبیلہ ۔ رکاھی ۔ عزت۔ تا کی ۔ امید کی ۔ پر میسر ۔ خدا ۔ رکھوالا۔ محافظ ۔ کھن میہہ ۔ معمولی ۔ وقفے کے اندر۔ اپجے پیدا ہو ۔ رہاؤ۔ دارو ۔ دوائی ۔ سگلا روگ ۔ ساری بیماری ۔ بدارو ۔ ختم کی (2) بروھ ۔ عادت۔ ساکھی ۔ گواہ۔ داس۔ خدمتگار ۔ پیج ۔ عزت۔ راکھی ۔ بچائیا (3) بولائیا ۔ تیرے زیر فرمان بولتا ہوں۔ گنی گہیرا ۔ دور اندیشی سمجھ والے اوصاف۔
ترجمہ معہ تشریح: :
جسکا محافظ ہو خود خدا آسائش روحانی سکون تھوڑے سے وقفے میں مل جاتے ہیں ۔ دل خوشباش ہوجاتا ہے ۔ رہاؤ۔ جس کے دل کو خڈا بخشش دیتا ہے سکون ۔ عذاب اسکا مٹ اجتا ہے ۔ سارے خداندان کا کامل مرشد ہے اسکا محافظ کی دوائی دی ۔ جس نے اس کی تمام بیماریوں کا صفائیا کر دیا ۔ جب ۔ خدا نے کی مہربانی تو ساری زندگی راہ راست پر ڈال دی (2) خدا اپنی عادات پر عمل کیا اور اوصاف کی نیکی بدی کا خیال نہ کیا ۔ کلام مرشد نے گواہ ہوا اور آبرو بچائی (3) ۔ اے خدا تیرے زیر فرامن ہی بولتا ہوں تو دور ( اندیش ) اندیشی اوصاف والا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سچا شاہد ہے اپنے خدمتگار کی عزت کا محافظ ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ۄِچِ کرتا پُرکھُ کھلویا ॥
ۄالُ ن ۄِنّگا ہویا ॥
مجنُ گُر آدا راسے ॥
جپِ ہرِ ہرِ کِلۄِکھ ناسے ॥੧॥
سنّتہُ رامداس سروۄرُ نیِکا ॥
جو ناۄےَ سو کُلُ تراۄےَ اُدھارُ ہویا ہےَ جیِ کا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جےَ جےَ کارُ جگُ گاۄےَ ॥
من چِنّدِئڑے پھل پاۄےَ ॥
سہیِ سلامتِ ناءِ آۓ ॥
اپنھا پ٘ربھوُ دھِیاۓ ॥੨॥
سنّت سروۄر ناۄےَ ॥
سو جنُ پرم گتِ پاۄےَ ॥
مرےَ ن آۄےَ جائیِ ॥
ہرِ ہرِ نامُ دھِیائیِ ॥੩॥
اِہُ ب٘رہم بِچارُ سُ جانےَ ॥
جِسُ دئِیالُ ہوءِ بھگۄانےَ ॥
بابا نانک پ٘ربھ سرنھائیِ ॥
سبھ چِنّتا گنھت مِٹائیِ ॥੪॥੭॥੫੭॥
لفظی معنی :
دچ۔ درمیان ۔ کرتا پرکھ ۔ کار ساز ۔ کرتار ۔ مجن۔ انسان ۔ غسل ۔ زیارت ۔ راسے ۔ درست ۔ کل وکھ ۔ گناہ (1) رامداس ۔ خدائی ۔ خدمتگار ۔ سرور ۔ تالاب۔ نیکا۔ اعلے ۔ اچھا۔ کل ۔ خاندان ۔ قبیلہ ۔ ادھار ۔ بچاؤ۔ جیئہ ۔ روح ۔ زندگی ۔ رہاؤ۔ جے جے کار ۔ نیک شہرت۔ جگ ۔ دنیا ۔ عالم ۔ جہان ۔ من چندڑیا۔ دلی خواہشات کی مطابق۔ صحیح سلامات ۔ ہر طرح سے خوشباش ۔ ٹھیک حالات میں۔ نائے ۔ا سنان ۔ غسل (2) سنت ۔ سرؤدر ۔ پاکدامنانہ ۔ خدا رسیدہ ۔ رہنمائے روحانی کی صحبت و قربت ۔ پرم گت۔ بلند روحانی حالت زندگی ۔ ہر نام دھیائی توجہ لگانے سے الہٰی نام میں (3) برہم وچار۔ الہٰی خیالات و سمجھ ۔ سوجائے ۔ وہی جانتا ہے ۔ دیال ہوئے بھگوانے جس پر مہربان ہو خود خدا۔ ۔ چنتا ۔ فکر و تشویش ۔ گنت ۔ حساب۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے پاکدامن خدا رسیدہ روحانی واخلاقی رہنماؤ رہبر تمہاری صحبت و قربت ایک خوبصورت زیارت گاہ ہے ۔ جو اس صحبت و قربت ایک خوبصورت زیارت گاہ ہے ۔ جو اس صحبت و قربت سے روحانی غسل سچ و حقیقت کے سبق سے اپنا دل پاک بنا لیتا ہے وہ اپنی زندگی کو پاک کرکے سارے خدانن کو نیک بنا لیتا ہے ان کی زندگیاں بھی نیک بن جاتی ہیں اور کامیاب زندگی بسر کرتے ہیں (1) رہاؤ۔
پاکدامن انسانوں کی صحبت قربت میں خدا خود بستا ہے وہاں کسی کو کوئی ضرب یہ نقصان نہیں پہنچتا اس کی زیارت مرشد کامیاب بنا دیتا ہے اور الہٰی عبادت وریاض سے تمام گناہوں کا ختمہ ہوجاتا ہے (1)
سارے عالم میں اس کی شہرت کے نغمے گائے جاتے ہیں اور دلی مرادیں پوری ہوتی ہیں۔ الہٰی یاد اور خدا میں دھیان لگا نے سے ان کی زیارت برآور کامیاب ہوتی ہے (2) جو پاکدامن انسانوں کی صحبت و قربت کرتا ہے اسے بلند روحانی رتبہ حاصل ہوتا ہے تناسخ ختم ہوجاتا ہے اور یاد خدا میں محو ہو جاتا ہے (3) الہٰی اشتراکیت و ملاپ کو وہی سمجھتا ہے جس خدا خود مہربان ہوتا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ جو شخص خدا کے زیر سایہ زیر رہنمائی آجاتا ہے اس کی پناہ قبول کر لیتا ہے اس کے ہر قسم کے فکر مٹ جاتے ہیں۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
پارب٘رہمِ نِباہیِ پوُریِ ॥
کائیِ بات ن رہیِیا اوُریِ ॥
گُرِ چرن لاءِ نِستارے ॥
ہرِ ہرِ نامُ سم٘ہ٘ہارے ॥੧॥
اپنے داس کا سدا رکھۄالا ॥
کرِ کِرپا اپُنے کرِ راکھے مات پِتا جِءُ پالا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ۄڈبھاگیِ ستِگُرُ پائِیا ॥
جِنِ جم کا پنّتھُ مِٹائِیا ॥
ہرِ بھگتِ بھاءِ چِتُ لاگا ॥
جپِ جیِۄہِ سے ۄڈبھاگا ॥੨॥
ہرِ انّم٘رِت بانھیِ گاۄےَ ॥
سادھا کیِ دھوُریِ ناۄےَ ॥
اپُنا نامُ آپے دیِیا ॥
پ٘ربھ کرنھہار رکھِ لیِیا ॥੩॥
ہرِ درسن پ٘ران ادھارا ॥
اِہُ پوُرن بِمل بیِچارا ॥
کرِ کِرپا انّترجامیِ ॥
داس نانک سرنھِ سُیامیِ ॥੪॥੮॥੫੮॥
لفظی معنی :
پار برہم۔ کامیابی عنایت کر نے والا۔ نبھاہی ۔ فرض ادا کیا ۔ پوری ۔ مکمل طور پر ۔ اوری ۔ ادہوری ۔ نامکمل ۔ نستارے ۔ کامیاب بنائے ۔ سمارے ۔ یادوریاض کی (1) داس ۔ خدمتگار ۔ رکھوالا۔ محافظ ۔ کر ۔ ہاتھ ۔ امدادی ۔ راکھے ۔ حفاظت کرتا ہے ۔ رہاؤ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ جسم کا پنتھ ۔ روحانی واخلاقی موت کا راستہ ۔ ہر بھگت ۔ الہٰی پریم پیار ۔ چت لاگا۔ دل میں پیدا ہوا (2) ہر انمرت بانی ۔ الہٰی کلام جس سے روحانی زندگی پیدا ہوتی ہے ۔ سادھا کی دہوری ناوے ۔ پائے پاکدامناں کی خاک سے غسل کرے ۔ مراد پاکدامنوں کے سبق کے مطابق اعمال بنائے (3) پران اداھر ۔ زندگی کے لئے ۔ آسرا۔ امید ۔ بمل وچیارا۔ پاک خیال۔ انتر جامی ۔ اندرونی راز جاننے والا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود محافظ ہوتا ہے اپنے خادم کا اور ہاتھ اپنے سے حفاظت کرتا ہے ایسے جیسے ماں باپ پرورش کرتے ہیں ۔ رہاؤ ۔ خدا جو کامیابی دینے والا ہے وہ مکمل ساتھ دیتا ہے کوئی بات ادہوری نہیں رہتے دیتا۔ زیر سایہ مرشد لاکر کامیاب بناتا ہے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت پر عمل کراتا ہے (1) بلند قسمت سے سچے مرشد کا ملاپ حاصل ہوا جس نے روحانی موت کا راستہ ختم کر دیا ۔ الہٰی عشق دل کو پیار ا محسوس ہوا ۔ بلند قسمت وہ ہوجاتے ہیں جو یاد خدا کو کرتے ہیں (2) خادم خدا آب حیات کلام گاتا ہے روحانی زندگی پاتا ہے مٹا کر خودی کو زیر سایہ پاکدامناں و قت بتاتا ہے خدا خود اسے نام الہٰی سچ و حقیقت سے نوازتا ہے ۔ کار ساز کرتار بدیوں سے بچاتا ہے (3) دیدار الہٰی خادم خدا کے لئے ہیں ایک سہارا یہی پاک خیال دل میں بسا رہتا ہے ۔ اے راز دل جاننے والے مہربانی فرما ۔ خادم تیرے زیر سایہ آئیا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُرِ پوُرےَ چرنیِ لائِیا ॥
ہرِ سنّگِ سہائیِ پائِیا ॥
جہ جائیِئےَ تہا سُہیلے ॥
کرِ کِرپا پ٘ربھِ میلے ॥੧॥
ہرِ گُنھ گاۄہُ سدا سُبھائیِ ॥
من چِنّدے سگلے پھل پاۄہُ جیِء کےَ سنّگِ سہائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
نارائِنھ پ٘رانھ ادھارا ॥
ہم سنّت جناں رینارا ॥
پتِت پُنیِت کرِ لیِنے ॥
کرِ کِرپا ہرِ جسُ دیِنے ॥੨॥
پارب٘رہمُ کرے پ٘رتِپالا ॥
سد جیِء سنّگِ رکھۄالا ॥
ہرِ دِنُ ریَنِ کیِرتنُ گائیِئےَ ॥
بہُڑِ ن جونیِ پائیِئےَ ॥੩॥
جِسُ دیۄےَ پُرکھُ بِدھاتا ॥
ہرِ رسُ تِن ہیِ جاتا ॥
جمکنّکرُ نیڑِ ن آئِیا ॥
سُکھُ نانک سرنھیِ پائِیا ॥੪॥੯॥੫੯॥
لفظی معنی :
گر پورے ۔ کامل مرشد۔ ہر سنگ سہائی ۔ خدا ساتھی و مددگار ہوا ۔ سہیلے ۔ خوشباش (1 ) سبھائی ۔ پیار سے ۔ من چندے ۔ دلی خواہش کی مطابق (1) رہاؤ۔ نارائن ۔ خدا ۔ پران ادھارا۔ زندگی کا آسرا۔ سنت جناں۔ پاکدامن خدا رسیدہ روحانی رہبروں رہنماؤں کے ۔ رہنا ۔ پاوں کی دہول ۔ پتت ۔ بداخلاق ۔ اخلاق سے گرے ہوئے ۔ گناہگار ۔ پنت ۔ پاک ۔ خوش اخلاق۔ پاکدامن ۔ ہر جس ۔ الہٰی حمدوثناہ (2) جیئہ سنگ ۔ جاندار کے ساتھ ۔ رکھوالا۔ محافظ ۔ دن رین روز و شب ۔ کیرتن ۔ حمدوثناہ ۔ بہوڑ ۔ دوبارہ ۔ جونی ۔ جنم (3) پر کھ بدھاتا ۔ منصوبہ ساز انسان ۔ مراد خدا۔ ہر رس ۔ الہٰی لطف ۔ تن ہی جاتا ۔ وی سمجھتا ہے ۔ جسم کنکر ۔ فرشتہ موت کا خادم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی حمدوثناہ گرو پیار سے دلی مرادیں پاؤے گے ۔ جو زندگی میں ساتھی و مددگار ہوگا۔ جسے کامل مرشد سے رشتہ بنا دیا خدا ساتھی و مددگار پائیا ۔ جہاں جاؤ وہیں سکھ پاؤ گے ۔ خدا نے کرم وعنایت سے ملائیا ہے (1) خدا زندگی کے لئے ہے ۔ ایک آسرا اور وہم خدا رسیدہ سنتوں کے خادموں کے پاؤں کی دہول و ہ با خلاق ناپاک کو پاک اور خوش اخلاق بنا لیتے ہیں اور اپنی کرپا سے الہٰی حمدوثناہ کی نعمت سے نوازتے ہیں (2) خدا پرورش کرتا ہے اور ہمیشہ زندگی کا محافظ بنا رہتا ہے ۔ رو ز و شب حمدوثناہ کرؤ تاکہ دوبار تناسخ میں نہ آنا پڑے (3) اے نانک ۔ الہٰی لطف کی ہے سمجھ اسے جسے منصوبہ ساز خدا خود دیتا ہے ۔ فرشتہ کا سخت سپاہی ( شیطان ) نزدیک نہیں پھٹکتا اس کے ۔ زیر سایہ خدا رہنے سے ہی روحانی سکون ملتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُرِ پوُرےَ کیِتیِ پوُریِ ॥
پ٘ربھُ رۄِ رہِیا بھرپوُریِ ॥
کھیم کُسل بھئِیا اِسنانا ॥
پارب٘رہم ۄِٹہُ کُربانا ॥੧॥
گُر کے چرن کۄل رِد دھارے ॥
بِگھنُ ن لاگےَ تِل کا کوئیِ کارج سگل سۄارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
مِلِ سادھوُ دُرمتِ کھوۓ ॥
پتِت پُنیِت سبھ ہوۓ ॥
رامداسِ سروۄر ناتے ॥
سبھ لاتھے پاپ کماتے ॥੨॥
گُن گوبِنّد نِت گائیِئےَ ॥
سادھسنّگِ مِلِ دھِیائیِئےَ ॥
من باںچھت پھل پاۓ ॥
گُرُ پوُرا رِدےَ دھِیاۓ ॥੩॥
گُر گوپال آننّدا ॥
جپِ جپِ جیِۄےَ پرماننّدا ॥
جن نانک نامُ دھِیائِیا ॥
پ٘ربھ اپنا بِردُ رکھائِیا ॥੪॥੧੦॥੬੦॥
لفظی معنی :
گر پورے ۔ کامل مرشد ۔ پرھ رورہیا بھر پوری ۔ جو ہر جگہ بستا ہے ۔ کھیم کسل ۔ خوشحالی ۔ وٹہو ۔ پر (1) رو دھارے ۔ دل میں بسائے ۔ وگھن ۔ رکاوٹ (1) درمت ۔ بد علقی ۔ پتت۔ بد اخلاق۔ بد چلن ۔ گناہگار۔ پنت ۔ پاکدامن۔ رامداس۔ خادم خدا۔ سرور در ۔ تالاب (2) گن گوبند۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ سادھ سنگ ۔ صحبت پاکدامن میں۔ من بانچھت ۔ دلی مراد۔ روے ۔ دل میں (3) گوپا ۔ خدا۔ پر مانند۔ بھاری سکون والا (2) پرھ اپنا بردھ ۔ الہٰی قدیمی عادت۔ رحمان الرحیم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس نے مرشد کی محبت دل میں بسائی ۔ اس کی زندگی کی راہوں میں رکاوٹ نہیں آتی کوئی ۔ مرشد اس کے تمام درست کر دیتا ہے کامل مرشد نے مکمل کامیابی عنایت کی ہر جگہ خدا کے بنسے کی سمجھ ہوئی ۔ روحانی سکون میرے لئے زیارت ہے اور روحانی کامیابی قربان ہوں اس کا میابی عنایت کرنے والے خدا پر (1) پاکدامن کی صحبت و قربت سے بد عقلی بد اخلاقی د چلنی مٹ جاتی ہے ۔ بدا خلاق بد چلن گناہگار پاک خوش اخلاق نیک چلن ہوجاتے ہیں۔ خادم خدا ہے ایک تالاب اسمیں غصل کرنے سے تمام گناہ عافو ہوجاتے ہیں جو ہیں جئے (2) ہر روز حمدوثناہ کرؤ خد اکی صحبت و قربت میں پاکدامن کی اسمیں دھیان لگاؤ ۔ دلی مرادیں پاؤ ۔ کامل مرشد دل میں بساؤ ۔ (3) اے خادم نانک۔ بتاے کہ جو انسان الہٰی نام سچ حقیقت دل میں بساتا اور یاد رکھتا ہے وہ پرسکون خداوند کریم کی ریاض سے روحانی پاک زندگی حاصل کر لیتا ہے خدا اپنا قدیمی عادت رحمان الرحیم ہونا قائم رکھتا ہے جو عالم کا مالک ہے اور بھاری سکون والا ہے ۔
راگُ سورٹھِ مہلا ੫॥
دہ دِس چھت٘ر میگھ گھٹا گھٹ دامنِ چمکِ ڈرائِئو ॥
سیج اِکیلیِ نیِد نہُ نیَنہ پِرُ پردیسِ سِدھائِئو ॥੧॥
ہُنھِ نہیِ سنّدیسرو مائِئو ॥
ایک کوسرو سِدھِ کرت لالُ تب چتُر پاترو آئِئو ॥ رہاءُ ॥
کِءُ بِسرےَ اِہُ لالُ پِیارو سرب گُنھا سُکھدائِئو ॥
منّدرِ چرِ کےَ پنّتھُ نِہارءُ نیَن نیِرِ بھرِ آئِئو ॥੨॥
ہءُ ہءُ بھیِتِ بھئِئو ہےَ بیِچو سُنت دیسِ نِکٹائِئو ॥
بھاںبھیِریِ کے پات پردو بِنُ پیکھے دوُرائِئو ॥੩॥
بھئِئو کِرپالُ سرب کو ٹھاکُرُ سگرو دوُکھُ مِٹائِئو ॥
کہُ نانک ہئُمےَ بھیِتِ گُرِ کھوئیِ تءُ دئِیارُ بیِٹھلو پائِئو ॥੪॥
سبھُ رہِئو انّدیسرو مائِئو ॥
جو چاہت سو گُروُ مِلائِئو ॥
سرب گُنا نِدھِ رائِئو ॥ رہاءُ دوُجا ॥੧੧॥੬੧॥
لفظی معنی :
وہ دس۔ ہر طرف۔ دامن۔ بجلی ۔ پر ۔ خاوند۔ پر دیس ۔ بدیش ۔ سدھائیو ۔ گیا ہوا ہے (1) سندیسرو۔ پیغام (چار ۔ پاترو۔ چار پتیاں ۔ مراد چار خط۔ رہاؤ۔ کیؤ وسرے ۔ کیوں بھول گئے ۔ سرب گنا سکھ دائیو۔ تمام اوصاف والے اور سکھ دینے والے ۔ مندر چیر کے ۔ مکان کی چھت پر چڑھ کر ۔ پنتھ بہاریو۔ راستہ دیکھتا ہوں۔ نین ۔ آنکھوں ۔ نیر ۔ آنسو (2) ہؤ ہؤ۔ خودی ۔ بھیت ۔ دیوار۔ سنت ۔ سنتے ہیں۔ نکٹالو ۔ نر دیک ہے ۔ بھانھری کے پات۔ تتلی کے پروں جیسا۔ پاردو ۔ پردہ ۔ بن پیکھے ۔ بغیردیکھے ۔ دور ائیو۔ دور ہے (3) سگرو ۔ سارا دکھ ۔ ہونمے بھیت۔ خودی کی دیوار۔ تو دئیار بیٹھول ۔مہربان ۔ خدا (4) اندیسرو ۔ خوف۔ فکر ۔ رائیو۔ راجہ ۔ حکمران ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے ماں اب تو کئی پیغام بھی نہیں آرہا ۔ جب ایک کوس یا میل جاتا تھا تو چار خط آتے تھے ۔ رہاؤ۔ ہر طرف۔ بادلوں کی گھٹائیں۔ چھتر کی مانند چھائی ہوئی ہیں ۔ بجلی چمک رہی ہے ۔ اور چمک کر خوف پیدا کر رہی ہے خوبگاہ میں اکیلا ہوں نیند نہیں آرہی بدیش میں ہوں گیا ہوا (1)
میں اس قیمتی لعل کو کیسے بھول سکتا ہوں جو تمام اوصاف دنے والا ہے اور سکھ دیتا ہے ۔ مکان کی چھت پر چڑھ کر راستہ دیکھتا ہوں آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں (2) سنتا تو یہ ہوں کہ آپ میرے دلمیں نزدیک بس رہے ہو مگر ہمارے درمیان خودی کی دیوار حائل ہے تتلی کے پروں کی مانند نہایت باریک پردہ ہے مگر دیدار کے بغیر وہ کہیں دور بستا معلوم نہیں ہوتا (3) جس پر عالم اور کل مخلوقات کا آقا مہربان ہوتا ہے سارے عذاب مٹا دیتا ہے ۔ اے نانک بتاد ۔ جب مرشد نے خودی کی دیوار گرا دی تو رحمان الرحیم خدا سے ملاپ ہوا (4) خدا سب اوصاف کا خزانہ ہے ۔ جسے مرشد سے ملا دیتا ہے ۔ جو وہ چاہتا تھا مرشد نے ملا دیا ۔ اس کے تمام اندیشے ۔ فکرات و تشویشات ختم ہوجاتی ہیں۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گئیِ بہوڑُ بنّدیِ چھوڑُ نِرنّکارُ دُکھداریِ ॥
کرمُ ن جانھا دھرمُ ن جانھا لوبھیِ مائِیادھاریِ ॥
نامُ پرِئو بھگتُ گوۄِنّد کا اِہ راکھہُ پیَج تُماریِ ॥੧॥
ہرِ جیِءُ نِمانھِیا توُ مانھُ ॥
نِچیِجِیا چیِج کرے میرا گوۄِنّدُ تیریِ کُدرتِ کءُ کُربانھُ ॥ رہاءُ ॥
جیَسا بالکُ بھاءِ سُبھائیِ لکھ اپرادھ کماۄےَ ॥
کرِ اُپدیسُ جھِڑکے بہُ بھاتیِ بہُڑِ پِتا گلِ لاۄےَ ॥
پِچھلے ائُگُنھ بکھسِ لۓ پ٘ربھُ آگےَ مارگِ پاۄےَ ॥੨॥
ہرِ انّترجامیِ سبھ بِدھِ جانھےَ تا کِسُ پہِ آکھِ سُنھائیِئےَ ॥
کہنھےَ کتھنِ ن بھیِجےَ گوبِنّدُ ہرِ بھاۄےَ پیَج رکھائیِئےَ ॥
اۄر اوٹ مےَ سگلیِ دیکھیِ اِک تیریِ اوٹ رہائیِئےَ ॥੩॥
SGGS P-625
ہوءِ دئِیالُ کِرپالُ پ٘ربھُ ٹھاکُرُ آپے سُنھےَ بیننّتیِ ॥
پوُرا ستگُرُ میلِ مِلاۄےَ سبھ چوُکےَ من کیِ چِنّتیِ ॥
ہرِ ہرِ نامُ اۄکھدُ مُکھِ پائِیا جن نانک سُکھِ ۄسنّتیِ ॥੪॥੧੨॥੬੨॥
لفظی معنی :
کئی ۔ بہوڑ ۔ بگڑی بنانے والا۔ بندی چھوڑ ۔ غلامی سے نجات دلانے والا۔ نرنکار ۔ شکل و صورت کی بغیر آکار ۔ دکھداری ۔ عذاب میں امدادی ۔ کرم ۔ اعمال ۔ دھرم ۔ فرض۔ لوبھی ۔ لالچی ۔ مائیا دھاری ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار ۔ نام پویو ۔ نام ہوگیا ۔ بھگت گوبند۔ الہٰی عاشقی ۔ خدا کا پیار۔ پیج ۔ عزت (1) نمانیا ۔ بے وقار ۔ عاجز ۔ انکسایر ۔ مان ۔ وقار۔ فرخ ۔ نا چیز یا ۔ بیکار ۔ نکمے ۔ چیز ۔ بلند۔ قدرت ۔ طاقت۔ رہاؤ۔ بالک ۔ بچہ ۔ بھائے سبھائے ۔ چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے ۔ دانستا یا نا دانستا ۔ اپرادھ ۔ قصور۔ اپدیش ۔ نصٰحت ۔ جھڑ کے ۔ سر زش ۔ مارگ ۔ راستے (2) انتر جامی ۔ ۔ راز دل جاننے والا۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ کہنے کتھے ۔ صرف بیان بازی سے ۔ بھیجے ۔ خوش نہیں ہوتا۔ بھاوے چاہتا ہے ۔ پیج ۔ عزت۔ اوٹ۔ آسرا۔ رہاہیئے ۔ رکھی ہوئی ہے (3) چو کے ۔ مٹ جاتی ہے ۔ من کو چنتی ۔ دل کا فکر ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت ۔ اوکھد ۔ دوائی ۔ سکھ و سنتی ۔ سکھ بستا ہوں ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا جنکا نہیں وقار ان کو تیرا وقار ہے ۔ بے قدروں کی قدر ہے تو بے قدروں کو قابل قدر بنا دیتا ہے ۔ تیری قدرت پر قربان ہوں ۔ر ہاؤ۔ جا چکی کو اپس لانے والا۔ غلامی سے نجات دلانے والا۔ بلا شکل و صورت آکار والا عذاب میں امداد کرنے والا ہے ۔ اے خدا نہ مجھے امعلا کی ہے سمجھ نہ فرض انسانی کی پہچان لا لچی اور دنیاوی دولت کی حرص میں گرفتار وہں۔ مگر اے خدا میرا نام عاشق الہٰی ہوگیا ہے ۔ اسلئے اب تو اپنے نام کی خود عزت بچا اے خدا (1) جیسے ایک بچہ دانستا یا نہ دانستا اپنی عادت کے مطابق چاہتے ہوئے یا نہ چاہتے ہوئے لاکھوں قصور کرتا ہے ۔ اسکا باپ اسے کئی طریقوں سے نصیحتیں کرتا ہے اور سر زش کرتا ہے مگر پھر گلے لگاتا ہے ۔ اسطرح سے خدا پہلے کئے ہوئے گناہ بخش دیتا ہے اور آئندہ کے لئے درست راہ پر چلاتا ہے (2) راز دل جاننے والا جب انسان کے ہر قسم کے زندگی کے حالات سے واقف ہے تو اپنے حالات کسے کہہ سنائیں زبانی باتوں سے خدا خوش نہیں ہوتا ۔ جو خدا کو پایرا لگتا ہے اس کی عزت رکھتا ہے اے خدا دوسرے تامم آسرے دیکھ لئے ہیں اب میں تیرا ہی اسرا اپنائیا ہے (3) خدا خود مہربان ہوکر خود ہی عرض کی شنوائی کرتا ہے اور اسے کامل مرشد سے ملائپ کرادیتا ہے اور اس کے دل کی تمام فکر مندیاں ختم کر دیاتا ہے ۔ اے خادم خدا نانک خدا جس کے منہ میں الہٰی نام سچ و حقیقت کی دوائی ڈال دیتا ہے ۔ وہ روحانی سکون میں زندگی گذارتا اور بسر کرتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سِمرِ سِمرِ پ٘ربھ بھۓ اننّدا دُکھ کلیس سبھِ ناٹھے ॥
گُن گاۄت دھِیاۄت پ٘ربھُ اپنا کارج سگلے ساںٹھے ॥੧॥
جگجیِۄن نامُ تُمارا ॥
گُر پوُرے دیِئو اُپدیسا جپِ بھئُجلُ پارِ اُتارا ॥ رہاءُ ॥
توُہےَ منّت٘ریِ سُنہِ پ٘ربھ توُہےَ سبھُ کِچھُ کرنھیَہارا ॥
توُ آپے داتا آپے بھُگتا کِیا اِہُ جنّتُ ۄِچارا ॥੨॥
کِیا گُنھ تیرے آکھِ ۄکھانھیِ کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥
پیکھِ پیکھِ جیِۄےَ پ٘ربھُ اپنا اچرجُ تُمہِ ۄڈائیِ ॥੩॥
دھارِ انُگ٘رہُ آپِ پ٘ربھ س٘ۄامیِ پتِ متِ کیِنیِ پوُریِ ॥
سدا سدا نانک بلِہاریِ باچھءُ سنّتا دھوُریِ ॥੪॥੧੩॥੬੩॥
لفظی معنی :
بیئے انند۔ پر سکون۔ دکھ کللیس ۔ عذاب اور اندرونی جلن ۔ ناٹھے ۔ ختم ہوئے ۔ دھیاوت ۔ دھیان لگانے ۔ سانٹھے ۔ درست کئے (1) جگجیون ۔ زندگئے عالم ۔ اپدیسا۔ سبق ۔ واعظ ۔ نصیحت ۔ ج پ۔ ریاض۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ رہاؤ۔ منتری ۔ صلاحکار ۔ وزیر۔ کرنیہار ۔ کرنے کے لاق۔ توفیق رکھنے والا۔ کرنے کی ۔ داتا ۔ دینے والا۔ سخی ۔ بھگتا۔ صرف کرنے والا۔ مصارف۔ جنت۔ جیو ۔ جاندار (2) آکھ دکھاتی ۔ گیہہ بیان کرؤں۔ پیکھ پیکھ ۔ دیکھ دیکھ کر ۔ اچرج ۔ حیران کرنے والی ۔ وڈائی ۔ عظمت۔ بزرگی (3) انگریہہ ۔ کرم وعنایت ۔ پت مت ۔ آبرو عقل ۔ باچھو ۔ چاہتا ہوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرا نام دنیا کو روحانی زندگی بخشنے والا ہے کامل مرشد کے سبق سے دنیاوی زندگی کے جو ایک خوفناک سمندر کی مانندد ہے کامیابی کے ساتھ عبور حاصل ہوجاتا ہے مراد زندگی کامیابی سے گذرجاتی ہے ۔ رہاو۔ اے خدا تیری یادوریاض سے سکون اور خوشی حاصل ہوتی ہے ۔ اور عذاب اور تفسی جلن ختم ہوجاتی ہے ۔ حمدوثناہ کرنے اور دھیان لگانے سے سارے کام درست ہو جاتے ہیں (1) اے خدا تو خودی ہی اپنا صلاحکار ہے ۔ خود ہی سخی نعمیتں عطا کر نے والا ہے اور خود ہی مصارف صرف کرنے والا۔ اس جاندار میں کونسی توفیق ہے ۔ کیا پائیاں ہے (2) اے خدا میں تیرے اوساف بیان کرنے کی توفیق میں نہیں ہوں تیری قدر ومنزتل بیان نہیں ہو سکتی ۔ اے خدا تیری عظمت و حشمت حیران کن ہے جس کے نظارے سے روحانی زندگی ملتی ہے (3) اے خدا تو خود ہی اپنی گرم و عنایت سے عقل و عزت عنایت کرتا ہے اے نان بتادے کہ میں ہمیشہ تجھ پر قربان ہوں اور پاکدامن خد ا رسیدہ روحانی واخلاقی رہبروں اوررہنماوں کے پاؤں کی دہول چاہتا ہوں۔
سورٹھِ مਃ੫॥
گُرُ پوُرا نمسکارے ॥
پ٘ربھِ سبھے کاج سۄارے ॥
ہرِ اپنھیِ کِرپا دھاریِ ॥
پ٘ربھ پوُرن پیَج سۄاریِ ॥੧॥
اپنے داس کو بھئِئو سہائیِ ॥
سگل منورتھ کیِنے کرتےَ اوُنھیِ بات ن کائیِ ॥ رہاءُ ॥
کرتےَ پُرکھِ تالُ دِۄائِیا ॥
پِچھےَ لگِ چلیِ مائِیا ॥
توٹِ ن کتہوُ آۄےَ ॥
میرے پوُرے ستگُر بھاۄےَ ॥੩॥
سِمرِ سِمرِ دئِیالا ॥
سبھِ جیِء بھۓ کِرپالا ॥
جےَ جےَ کارُ گُسائیِ ॥
جِنِ پوُریِ بنھت بنھائیِ ॥੩॥
توُ بھارو سُیامیِ مورا ॥
اِہُ پُنّنُ پدارتھُ تیرا ॥
جن نانک ایکُ دھِیائِیا ॥
سرب پھلا پُنّنُ پائِیا ॥੪॥੧੪॥੬੪॥
لفظی معنی :
گر پورا۔ درست کئے ۔ پیج ۔ عزت۔ آبرو (1) سہائی ۔ مددگار ۔س گل ۔ سارے ۔ منورتھ ۔ دلی کا منائیں۔ مقصد۔ اونی ۔ کمی ۔ ادہوری ۔ رہاؤ۔ کرتے پرکھ ۔ کار ساز ۔ کرتار ۔ تال ۔ تالاب۔ سرؤدر ۔ توٹ ۔ کمی ۔ کبہو ۔ کبھی ۔ ستگر بھاوے ۔ سچا مرشد ۔ اچھا لگاتا ہے (2) دیالا۔ مہربان۔ جے جے کار ۔ شہرت و حشمت ۔ گوسائیں۔ مالک عالم ۔ بنت ۔ منصوبہ ۔ بیونت (3) بھارد ۔ بلند عطمت۔ بلند شخصیت ۔ پن ۔ ثواب۔ پدارتھ ۔ نعمت۔ سرب پھلا۔ ہر طرح کا نتیجہ خیز۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا مددگار ہوتا ہے اپنے خدتگار کا ۔ تمام خواہشیں پوری کرتا ہے کسی بات کی کمی نہیں رہنے دیتا۔ رہاؤ۔ جو کامل مرشد تعظیم و اداب سے مرشد کے آگے سر جھکاتا ہے سجدہ کرتا ہے خدا اس کے تمام کام درست کردیتا ہے ۔ خدا اپنی رکم وعنایت سے اس کی عزت بڑھاتا ہے (1) کار ساز کرتار نے نام کا خفیہ خزانہ عطا کیا جس سے دولت پیچھے پیچھے آتی ہے کہیں بھی کوئی کمی محسوس نہیں ہوتی ۔ کامل سچے مرشد کو یہی اچھی لگتی ہے (2) مہربان خدا کی یادوریاض سے اس مہربان خدا جیسے ہوجاتے ہیں۔ اس مالک عالم کو عزت افزائی اور شہرت ہوتی ہے جس نے کامل منصوبہ تیار کیا ہے (3) اے خدا تو میرا بلند عظمت آقا ہے ۔ یہ نعمتیں تیرا ثواب اور بخشش کی ہوئی نہیں۔ اے نانک جس نے واحد خدا میں دھیان لگائیا ۔ اس نے تمام پھل دینے والی الہٰی بخشش حاصل کر لی ۔
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੩ دُپدے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رامداس سروۄرِ ناتے ॥
سبھِ اُترے پاپ کماتے ॥
نِرمل ہوۓ کرِ اِسنانا ॥
گُرِ پوُرےَ کیِنے دانا ॥੧॥
سبھِ کُسل کھیم پ٘ربھِ دھارے ॥
سہیِ سلامتِ سبھِ تھوک اُبارے گُر کا سبدُ ۄیِچارے ॥ رہاءُ ॥
سادھسنّگِ ملُ لاتھیِ ॥
پارب٘رہمُ بھئِئو ساتھیِ ॥
نانک نامُ دھِیائِیا ॥
آدِ پُرکھ پ٘ربھُ پائِیا ॥੨॥੧॥੬੫॥
لفظی معنی :
رامداس ۔ خادم خدا۔ سروور ۔ تالاب۔ تاتے ۔ غسل ۔ پاپ کماے ۔ گناہگاری ۔ امعلا۔ جو پہلے کر چکے ۔ نرمل۔ پاک ۔ داتا ۔ بخشش (1) کسل کھیم ۔ پر سکون خوشحالی ۔ سب۔تھوک ۔ سارے کے سارے ۔ ابھارے ۔ بچائے ۔ گر کا سبد۔ کلام مرشد۔ ویچارے ۔س مجھ کر ۔ رہاؤ۔ سادھ سنگ ۔ سادھ ۔ پاکدامن ۔ ایسی شخصیت جس نے طرز زندگی پاک بنا لی ہو۔ سنگت ۔ ساتھ ۔ صحبت و قبت۔ مل ۔ میل ۔ خیالات کی ناپاکیزگی معہ اعمال۔ پار برہم ۔ پار لگانے والا خدا۔ ساتھی ۔ مددگار ۔ ساتھ دینے والا۔ نام ۔ سچ و حقیقت۔ دھیائیا۔ دھیان دیا ۔ توجہ کی ۔ آد پرکھ ۔ جو روز اول سے موجود ہے ۔ پربھ جس کے ہاتھ میں دنیا کی تمام طاقتیں ہیں ایسی طاقت یا شخصیت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس شخص نے کلام مرشد مراد سبق ذہن نشین کر لیا اور اسے سوچا سمجھا ۔ اس نے روحانی واخلاقی زندگی گذارنے کے تمام اوصاف مکمل طور پر صحیح حالت میں بچا لئے انہیں ہر قسم کی خوشحالیا ور آرام وآسائش اور روحانی سکون و تسکین پیدا کر دیئے ۔ رہاؤ۔ جنہوں نے خادمان خدا کی صحبت و قربت اختیار کی جو ایک روحانی تالاب ہے اس صحبت و قربت سے پہلے کی ہوئی گناہگاریوں کی میل ناپاکیزگی دور ہوجاتی ہے ۔ مراد خیالات یمں پاکیزگی آجاتی ہے ۔ مگر ایسی بخشش کامل مرشد ہی کر سکتا ہے (!) پاکدامن شخصیتوں کی صحبت و قربت سے انسان پاکدامن ہوجاتا ہے ۔ تب خدا ساتھی اور مددگار ہوجاتا ہے ۔ اے نانک ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت میں دھیان دینے توجہ کرنے سے وہ خدا جو روز اول سے موجود ہے وصل و دیدار حاصل ہوجاتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
جِتُ پارب٘رہمُ چِتِ آئِیا ॥
سو گھرُ دزِ ۄسائِیا ॥
SGGS P-626
سُکھ ساگرُ گُرُ پائِیا ॥
تا سہسا سگل مِٹائِیا ॥੧॥
ہرِ کے نام کیِ ۄڈِیائیِ ॥
آٹھ پہر گُنھ گائیِ ॥
گُر پوُرے تے پائیِ ॥ رہاءُ ॥
پ٘ربھ کیِ اکتھ کہانھیِ ॥
جن بولہِ انّم٘رِت بانھیِ ॥
نانک داس ۄکھانھیِ ॥
گُر پوُرے تے جانھیِ ॥੨॥੨॥੬੬॥
لفظی معنی :
جت ۔ جس کے ۔ چت۔ سوگھر ۔ وہ گھر ۔ دئے بسائیا۔ بسا کے دیا ۔ سکھ ساگر۔ آرام و آسائش کا سمندر۔ سہسا سگل ۔ ساری فکر مندی (1) وڈئیا ئی ۔ عظمت ۔ بزرگی ۔ بندی ۔ آتھ پہر ۔ روز و شب ۔د ن رات ۔ رہاؤ۔ اکتھ کہانی ۔ وہ کہانی جو یبان نہ ہ وسکے ۔ انمرت بائی ۔ وہ بیان جو آب حیات ہے مراد وہ بیان و کلام جس سےا نسان کی زندگی روحانی سچ و حقیقت پر مبنی بنتی ہے ۔ روحانیت ۔ واس دکھانی ۔ خادم یا خدمتگار نے بیان کی ۔ گر پورے جانی ۔ جو کامل مرشد نے سمجھائی جسکا سبق کامل مرشد سے ملا۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام سچ حقیقت کی عظمت بزرگی بلندی اہمیت رو ز و شب حمدوثناہ کرنا کامل مرشد سے ملتا ہے ۔ رہاؤ۔ جس کےد لمیں بس گیا اس کے دل کو روحانی اوصاف سے مالا مال کر دیا ۔ شب آرام و آسائش کے سمندر مرشد کا ملاپ حاصل ہوا ۔ اور ہر قسم کی فکر مندی مٹائی (1) خدا اور اسکا بیان بیان کی توفیق سے بعید ہے ۔ خادمان خدا آب حیات جیسا کلام کہتے ہیں جس سے انسانی زندگی روحانی واخلاقی بنتی ہے ۔ اے نانک۔ وہی خادمان خدا اسے کرتے ہیں بیان جنہوں نے کامل مرشد سے سمجھا ہے اسے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
آگےَ سُکھُ گُرِ دیِیا ॥
پاچھےَ کُسل کھیم گُرِ کیِیا ॥
سرب نِدھان سُکھ پائِیا ॥
گُرُ اپُنا رِدےَ دھِیائِیا ॥੧॥
اپنے ستِگُر کیِ ۄڈِیائیِ ॥
من اِچھے پھل پائیِ ॥
سنّتہُ دِنُ دِنُ چڑےَ سۄائیِ ॥ رہاءُ ॥
جیِء جنّت سبھِ بھۓ دئِیالا پ٘ربھِ اپنے کرِ دیِنے ॥
سہج سُبھاءِ مِلے گوپالا نانک ساچِ پتیِنے ॥੨॥੩॥੬੭॥
لفظی معنی :
من ااچھے ۔د لی خواہشات۔ آگے ۔ آئندہ ۔ پاچھے ۔ بعد ۔ کھیم کیسل۔ پر سکون خوشحالی ۔ سرب ندھان۔ سارے خزانے ۔ ردے ۔ دل میں ۔ دھیائیا ۔ دھیان دیا ۔ توجہ کی (1) وڈیائی ۔ بزرگی ۔ب لندی ۔ عظمت۔ دند ن چڑھے سوائی ۔ روز افزوں زیادہ ہوتی جاتی ہے ۔ رہاؤ۔ ساری خلافت مہربان ہوئی ۔ جیئہ جنت سب بھیئے دیالا۔ ساری مخلوقات مہربان ہوئی ۔ پربھ اپنے کر دینے ۔ خدانے اپنے بنا دیئے ۔س ہج سبھائے ۔ قدرتا ۔ قدرتی طور پر ۔ گوپالا۔ مالک عالم۔ سچا تینے ۔ سچ سے یقین آئیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے مرشد کی عظمت ہر روز بڑھتی ہے اور اس سے دلی خواہش کی مطابق نتیجے برآمد ہوتے ہیں۔ رہاؤ ۔ جس نے مرشد بسائیا دل میں ۔ اس نے تمام ( خزانے ) خزانوں کا سکھ پالیا ۔ اس نے آندہ زندگی کی راہوں میں آنے والا سکون عنایت کیا اور پہلے بھی خوشحالی بخشی (1) سار مخلوقات مہربان ہوئیا ور خدا نےا نہیں اپنائیا اپنا بنائیا ۔ روحانی سکون میں الہٰی ملاپ حاصل ہوتا ہے اے نانک اور حقیقت مین یقین پیدا ہوتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُر کا سبدُ رکھۄارے ॥
چئُکیِ چئُگِرد ہمارے ॥
رام نامِ منُ لاگا ॥
جمُ لجاءِ کرِ بھاگا ॥੧॥
پ٘ربھ جیِ توُ میرو سُکھداتا ॥
بنّدھن کاٹِ کرے منُ نِرملُ پوُرن پُرکھُ بِدھاتا ॥ رہاءُ ॥
نانک پ٘ربھُ ابِناسیِ ॥
تا کیِ سیۄ ن بِرتھیِ جاسیِ ॥
اند کرہِ تیرے داسا ॥
جپِ پوُرن ہوئیِ آسا ॥੨॥੪॥੬੮॥
لفظی معنی :
گر کا سبد۔ کلام مرشد۔ سبق مرشد۔ رکھوارے ۔ محافظ ۔ چو کی ۔ پہرا ۔ چوگرد۔ چاروں طرف۔ رام نام۔ الہٰی نام۔ من لاگا۔ دل محو ہوتا ہے ۔ لجائے ۔ شرمندگی (1) سکھداتا سکھ دینے والا۔ بندھن ۔ غالمی ۔ نرمل پاک ۔ پورن پر کھ ۔ مکمل انسان ۔ بدھاتا ۔ منصوبہ ساز۔ رہاؤ۔ ابناسی ۔ لافناہ ۔ برتھی ۔ب یاکر ۔ بیفائدہ ۔ داسا۔ خدمتگار ۔ پورن ۔مکمل ۔ آسا۔ امید۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا میرے لئے تو آرام و آسائش پہنچانے والا ہے میری غلامی سے مراد ذہنی غلامی مٹا کر ذہن و دل پاک بنا دیا اے خدا تو مکمل منصوبہ ساز ہے ۔رہاؤ۔ کلام و سبق مرشد میرا محافظ ہے اسکا ہمارے ہر طرف اسکا پہرا لگا ہوا ہے ۔ اے نانک ۔ خدا صدیوی اور لافناہ ہے اس کی کی ہوئی خدمت بیفائدہ ضایعہ نہیں ہوتی ۔ اے خدا تیرے خدمتگار خوشباش پر سکون رہتے ہیں۔ تیریر یاض سے امیدیں پوری ہوجاتی ہیں۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُر اپُنے بلِہاریِ ॥
جِنِ پوُرن پیَج سۄاریِ ॥
من چِنّدِیا پھلُ پائِیا ॥
پ٘ربھُ اپُنا سدا دھِیائِیا ॥੧॥
سنّتہُ تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ ॥
کرنھ کارنھ پ٘ربھُ سوئیِ ॥ رہاءُ ॥
پ٘ربھِ اپنےَ ۄر دیِنے ॥
سگل جیِء ۄسِ کیِنے ॥
جن نانک نامُ دھِیائِیا ॥
تا سگلے دوُکھ مِٹائِیا ॥੨॥੫॥੬੯॥
لفظی معنی :
بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان۔ پورن پیج ۔ مکمل ۔ عزت۔ من چندیا ۔ دلی خواہش کی مطابق۔ دھیائیا۔ دھیان دیا (1) ۔ تس بن ۔ اس کے بغیر ۔ اور ۔د گیر۔ دوسرا۔ کرن کارن ۔ کرن ۔ کرنے والا۔ کارن ۔ سبب و واجہات۔ سوئی ۔و ہی ۔ رہاؤ۔ در۔ برکت۔ وس ۔ زیر ۔ ماتحت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہبر و رہنماؤنہیں کوئی دگر جو سبب بھی ہو اور سبب بنانے والا بھی ہوکر نے والا بھی ہو اور کارن بھی ہو خدا کےس وا ۔ رہاؤ۔ قربان ہوں اپنے مرشد پر جس نے مکمل طور پر عززت کی آراستہ جس نے کی ریاض خدا کی تمنائیں دل پوری ہوئیں ۔ خدا نے برکت و طاقت کیع نیات ساری مخلوقات زیر ہوئی ۔ اے خادم نانک۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں دھیان لگائیا تب سارےع ذاب مٹائے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
تاپُ گۄائِیا گُرِ پوُرے ॥
ۄاجے انہد توُرے ॥
سرب کلِیانھ پ٘ربھِ کیِنے ॥
کرِ کِرپا آپِ دیِنے ॥੧॥
بیدن ستِگُرِ آپِ گۄائیِ ॥
سِکھ سنّت سبھِ سرسے ہوۓ ہرِ ہرِ نامِ دھِیائیِ ॥ رہاءُ ॥
جو منّگہِ سو لیۄہِ ॥
پ٘ربھ اپنھِیا سنّتا دیۄہِ ॥
ہرِ گوۄِدُ پ٘ربھِ راکھِیا ॥
جن نانک ساچُ سُبھاکھِیا ॥੨॥੬॥੭੦॥
لفظی معنی :
تاپ ۔ ذہنی و جسمانی عذاب۔ تکلیف ۔ واجے انحد تورے ۔ روحانی وزہنی خوشیوں کے شادیانے ہوئے ۔ سرب کلیان ۔ ہر طرح کی خوشحالی (!) بیدن ۔ درد دل ۔ سر سے ۔ پر لطف ۔ مزے میں۔ خوشباش۔ رہاؤ۔ ساچ سبھا کھیا۔ حقیقت یا التشریح بیان کی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید ان مرشد رو روحانی رہبر و رہنما ( سنت) الہٰی نام کی ریاض سے پر لطف مزے میں اور خوشباش ہوئے الہٰی نام سچ و حقیقت یں دھیان لگا کر اور سچے مرشد نے درد دل گنوائیا ۔ رہاؤ۔ خدا نے ہر طرح کی خوشحالی بخشی اور اپنا کے اپنا بنائیا ۔ عذاب مٹائیا ذہنی کوفت مٹائی اور اس کے ذہن میں خوشی کے سنگیت ہوئے (1) جو مانگتے ہیں وہی ملتا ہے خدا اپنے پیارے خدا رسیدہ روحآنی رہنمائے راحانیوں کو دیتا ہے ۔ ہر گو بند خدا نے بچائیا ۔ خادم نانک نے حقیقت بیان کی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سوئیِ کراءِ جو تُدھُ بھاۄےَ ॥
موہِ سِیانھپ کچھوُ ن آۄےَ ॥
ہم بارِک تءُ سرنھائیِ ॥
پ٘ربھِ آپے پیَج رکھائیِ ॥੧॥
میرا مات پِتا ہرِ رائِیا ॥
کرِ کِرپا پ٘رتِپالنھ لاگا کریِ تیرا کرائِیا ॥ رہاءُ ॥
جیِء جنّت تیرے دھارے ॥
پ٘ربھ ڈوریِ ہاتھِ تُمارے ॥
SGGS P-627
جِ کراۄےَ سو کرنھا ॥
نانک داس تیریِ سرنھا ॥੨॥੭॥੭੧॥
لفظی معنی :
سوئی ۔ وہی ۔ تدھ بھاوے ۔ جو تجھے اچھا لگتا ہے ۔ سیانپ ۔ دانائی ۔ سمجھ ۔ بارک ۔ بچے ۔ تؤ۔ تیری ۔ پیج ۔ عزت ۔ رکھائی ۔ بچائی (1) ہر رائیا۔ حکمران خدا۔ دھارے ۔ پیدا کئے ہوئے ۔ جیئہ جنت۔ مخلوقات عالم ۔ ڈوری ۔ طاقت ۔ قوت راہ روئی ۔ زندگی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا ہی میری ماتا پتا ہے اپنی ہی کرم وعنایت سے میری پرورش کر رہا ہے جو تو کراتا ہے وہی کرتا ہوں ۔ ۔ رہاؤ۔ اے خداوہی کرا جو تو چاہتا ہے (1) مری) سمجھ اور دانشمندی نہیں آتی مراد مجھ میں کوئی عقل و سمجھ نہیں ہے ۔ ہم بچے تیرے زیر سایہ آئے ہاں خدا نے خود ہی عزت بچائی ۔ا ے خدا ساری مخلوقات عالم تیری ہی پیدا کی ہوئی ہے اور سب کی حکمرانی اور زندگی کی روش کی طاقت تیرے ہاتھ میں ہے ۔ جو تو کراتا ہے وہی کرتے ہیں خادمنانک تیرے ہی زیر سایہ ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ہرِ نامُ رِدےَ پروئِیا ॥
سبھُ کاجُ ہمارا ہوئِیا ॥
پ٘ربھ چرنھیِ منُ لاگا ॥
پوُرن جا کے بھاگا ॥੧॥
مِلِ سادھسنّگِ ہرِ دھِیائِیا ॥
آٹھ پہر ارادھِئو ہرِ ہرِ من چِنّدِیا پھلُ پائِیا ॥ رہاءُ ॥
پرا پوُربلا انّکُرُ جاگِیا ॥
رام نامِ منُ لاگِیا ॥
منِ تنِ ہرِ درسِ سماۄےَ ॥
نانک داس سچے گُنھ گاۄےَ ॥੨॥੮॥੭੨॥
لفظی معنی :
پروئیا۔ مکمل طور پر دل میں بسائیا۔ کاج ۔ کام (1) ارادھیو ۔ یاد کیا۔ من چندیا ۔ دلی تمنا کے مطابق ۔ من تن ۔ دل وجان ۔ ہر درس ۔ الہٰی دیدار۔ پراپوریلا۔ پہلے کئے ہوئے اعمال۔ انگر ۔ بیج ۔ نتیجہ ۔ جاگیا۔ ہراہوا ۔ مراد۔ نتیجہ ملا۔ سماوے ۔ بستا ہے ۔ سچے گن ۔ حقیقی صدیوی اوصاف۔
ترجمہ معہ تشریح:
صحبت و قربت پاکدامناں الہٰی حمدوثناہ کی اور روز شب یاد کرنے سے دل کی تمناؤں کے مطابق نتیجے اخذ کئے ۔ رہاؤ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت دل میں بسائی ۔ جس سے ارے کام پورے ہوئے خدا سے محبت ہووجاتی ہے جاس کی ہوتی ہے بلند قسمت (1) جب پہلے کئے ہوئے اعمال کا نتیجہ برآمد ہوجائے ۔ تو دل میں الہٰی نام سچاور حقیقت سے لگن اور دل میں محبت پیدا ہو جاتی ہے ۔ دل وجان میں دیدار الہٰی بس جاتا ہے ۔ خادم نانک سچے حقیقی الہٰی اوساف کرتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُر مِلِ پ٘ربھوُ چِتارِیا ॥
کارج سبھِ سۄارِیا ॥
منّدا کو ن الاۓ ॥
سبھ جےَ جےَ کارُ سُنھاۓ ॥੧॥
سنّتہُ ساچیِ سرنھِ سُیامیِ ॥
جیِء جنّت سبھِ ہاتھِ تِسےَ کےَ سو پ٘ربھُ انّترجامیِ ॥ رہاءُ ॥
کرتب سبھِ سۄارے ॥
پ٘ربھِ اپُنا بِردُ سمارے ॥
پتِت پاۄن پ٘ربھ ناما ॥
جن نانک سد کُربانا ॥੨॥੯॥੭੩॥
لفظی معنی :
چتاریا ۔ یاد کیا ۔ مند ۔ برا۔ الائے ۔ بولتا ۔ جے جے کار ۔ صفت صلاح (1) ساچی ۔ حقیقی ۔ صدیوی ۔ سوامی ۔ آقا۔ انتر جامی ۔ا ندرونی راز دان ۔ رہاؤ۔ کر تب ۔ کار نامے ۔ کام ۔ بردھ ۔ قدیمی عادت ۔ پتت پاون ۔ بد اخلاق کو با اخلاق ۔ گناہگاروں کو پاک بے عیب بنانے والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہبروں سچے آقا خدا کی پناہ سچی صدیوی اور حقیقی ہے ساری مخلوقات اس کے زیر حکمرانی اور ماتحت ہےا ور وہ سب کا راز دان ہے ۔ رہاؤ۔ مرشد کے ملاپ سے خدا کو یاد کیا اس نے تمام کام درست کئے وہ کسی سے بد زبانی نہیں کرتا اور وہ سب کو الہٰی صفت صلاح ہی سناتا ہے (1) خدا نے اے سنتہو سارے کام درست کئے یہ اس کی قدیمی عادت ہے اس کا نام بد کاریوں گناہگاروں کو پاک و پائس بنانے والا بھے ۔ نانک اس کی پناہ میں آئیا ہے ۔ خادم نانک۔ سو بار قربان اس پر ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
پارب٘رہمِ ساجِ سۄارِیا ॥
اِہُ لہُڑا گُروُ اُبارِیا ॥
اند کرہُ پِت ماتا ॥
پرمیسرُ جیِء کا داتا ॥੧॥
سُبھ چِتۄنِ داس تُمارے ॥
راکھہِ پیَج داس اپُنے کیِ کارج آپِ سۄارے ॥ رہاءُ ॥
میرا پ٘ربھُ پرئُپکاریِ ॥
پوُرن کل جِنِ دھاریِ ॥
نانک سرنھیِ آئِیا ॥
من چِنّدِیا پھلُ پائِیا ॥੨॥੧੦॥੭੪॥
لفظی معنی :
پار برہم۔ خدا۔ ساز ۔ پیدا کرکے ۔ سواریا۔ درست کیا۔ بہوڑ ۔ لوڈھا ۔ چھوٹا ۔ ابھاریا۔ بچائیا۔ انند کر ہو ۔ خوشیاں مناؤ۔ جیئہ کا داتا۔ زندگی بخشنے والا ہے (1) سب چتون ۔ نیک خیال۔ داس ۔ خدمتگار ۔ پیج ۔ عزت۔ کارج ۔ کام ۔ رہاؤ۔ پرا پکاری ۔ دوسری کی بھلائی کرنے والا۔ پورن کل ۔ مکمل طاقت۔ دھاری ۔ اپنائی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرے خادم نیک خیال ہیں تو اپنے خدمتگار وں کی عزت بچاتا ہے ان کے کام ٹھیک کرتا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا پیدا کرکے اسے درست کرتا ہے اور اس چھوٹے بچے کو مرشد بچاتا ہے ۔ خدا زندگی بخشنے والا ہے تاکہ ماتا پتا والدین خوشی منائیں (1) خدا سب کی بھلا ئی کرنے والا ہے خدا نے سب میں اپنی قوت برتائی ہوئی ہے ۔ جو اے نانک جو اس کے زیر سایہ آتا ہے دلی مرادیں پاتا ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
سدا سدا ہرِ جاپے ॥
پ٘ربھ بالک راکھے آپے ॥
سیِتلا ٹھاکِ رہائیِ ॥
بِگھن گۓ ہرِ نائیِ ॥੧॥
میرا پ٘ربھُ ہویا سدا دئِیالا ॥
ارداسِ سُنھیِ بھگت اپُنے کیِ سبھ جیِء بھئِیا کِرپالا ॥ رہاءُ ॥
پ٘ربھ کرنھ کارنھ سمراتھا ॥
ہرِ سِمرت سبھُ دُکھُ لاتھا ॥
اپنھے داس کیِ سُنھیِ بیننّتیِ ॥
سبھ نانک سُکھِ سۄنّتیِ ॥੨॥੧੧॥੭੫॥
لفظی معنی :
سیتال ٹھاک رہائی ۔ چیچک کی بیماری رو کی اورہٹائی ۔ وگھن رکاوٹ۔ ہرنائی۔ الہٰی نام سے (1) دیالا۔ مہربان۔ ارداس۔ عرض ۔ گذارش ۔کر پالا۔ مہربان۔ رہاؤ۔ کرن کارن سمراتھا ۔ کرنے اور سبب بنانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ ہر سمرت ۔ الہٰی یاد سے ۔ سب دکھ لاتھا ۔ تمام عذاب مٹ جاتے ہیں ۔ بنتی ۔ عرض ۔ سونتی ۔ سوئی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا ہمیشہ مہربان ہے رحمان الرحیم ہے ۔ ساری مخلوقات پر مہربان رہتا ہے اور اپنے خادموں کی عرض سنتا ہے ۔ راہؤ۔ خدا کی ہمیشہ ریاض کیجیئے ۔ خدا خود بچوں کا محفاظ ہے ۔ چیچک سے خود بچائیا روک لگائی ۔ اور الہٰی نام سے تمام دشواریاں ختم ہوگئیں (1) ساری خلقت پر مہربان نے عرض سنی ۔ اپنے خادم کی اے نانک ساری خلقت سکھ بستی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
اپنا گُروُ دھِیاۓ ॥
مِلِ کُسل سیتیِ گھرِ آۓ ॥
نامےَ کیِ ۄڈِیائیِ ॥
تِسُ کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥੧॥
سنّتہُ ہرِ ہرِ ہرِ آرادھہُ ॥
ہرِ آرادھِ سبھو کِچھُ پائیِئےَ کارج سگلے سادھہُ ॥ رہاءُ ॥
پ٘ریم بھگتِ پ٘ربھ لاگیِ ॥
سو پاۓ جِسُ ۄڈبھاگیِ ॥
جن نانک نامُ دھِیائِیا ॥
تِنِ سرب سُکھا پھل پائِیا ॥੨॥੧੨॥੭੬॥
لفظی معنی :
کسل سیتی ۔ خوشی خوشی ۔ نامے کی وڈیائی ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت کی بلند بزرگی عظمت ۔ قیمت کہن نہ جائی ۔ قدروقیمت بیان سے باہر ہے (1) آرادہو ۔ یادوریاض کرؤ۔ توجہ اور دھیان لگاؤ ۔ سادہو ۔ درست کرؤ ۔ پریم بھگت پربھ ۔ الہٰی عشق سے محبت پریم پیار۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ سر ب سکھا پھل۔ وہ نتیجے جس سے تمام آرام و آسائش اور سکھ برآمد ہوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہنماؤ خدا کی یادوریاض کرؤ ۔ الہٰی یادوریاض سے سب کچھ ملتا ہے ۔ اور سارے کام درست ہو جاتے ہیں۔ رہاؤ۔ جو شخص اپنے مرشد میں دھیان لگاتا ہے روحانی سکون وہ پاتا ہے ۔ یہ ہے الہٰی نام سچ وحقیقت کی عظمت جس کی قدروقیمت کہنے میں کب آتی ہے (1) اسے الہٰی عشق سے پیار ہو جاتا ہے وہی پاتا ہے جو بلند قسمت اے خادم نانک ۔ جس نے الہٰی نام سچ و حقیقت میںد ھیان لگائیا۔ اس نے تمام آڑام آسائش دینےو الے تیجے برآمد کئے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
پرمیسرِ دِتا بنّنا ॥
دُکھ روگ کا ڈیرا بھنّنا ॥
اند کرہِ نر ناریِ ॥
ہرِ ہرِ پ٘ربھِ کِرپا دھاریِ ॥੧॥
SGGS P-628
سنّتہُ سُکھُ ہویا سبھ تھائیِ ॥
پارب٘رہمُ پوُرن پرمیسرُ رۄِ رہِیا سبھنیِ جائیِ ॥ رہاءُ ॥
دھُر کیِ بانھیِ آئیِ ॥
تِنِ سگلیِ چِنّت مِٹائیِ ॥
دئِیال پُرکھ مِہرۄانا ॥
ہرِ نانک ساچُ ۄکھانا ॥੨॥੧੩॥੭੭॥
لفظی معنی :
بنا۔ آسرا۔ دکھ روگ۔ عذاب اور بیماریوں ۔ ڈیرا۔ ٹھکانہ ۔ بھنا۔ توڑ مٹائیا۔ انند۔ خوشی (1) رورہیا۔ بستا ہے ۔ رہاؤ۔ دھر ۔ مراد بارگاہ خدا سے ۔ بانی ۔ کلام۔ سگلی چنت۔ سارے فکر ۔ ساچ وکھانیا۔س چا بیان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا رسیدہ پاکدامن رہبرو ہر جگہ آرام و آسائش ہے کیونکہ کام یابیاں عنایت کرنے وال اکمال مرشد ہر جگہ بستا ہے ۔ر ہاؤ۔ خدا نے رکاوت والی اور آسر ا دیا اور عذاب اور بیماریوں کا ٹھکانہ مٹا دیا ۔ خدا نے رحمت فرمائی اب ہر مرد و ذن آرام و آسائش کرتے ہیں (1) یہ کلام بار گاہ خدا سے آئیا ہے ۔ جس نے تمام فکر و غمیگنی ختم کردی ۔ اے نانک ۔ خداوند کریم مہربان ہے ۔ جو صدیوی سچ و حقیقت بیان کرتا ہے اس پر ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ایَتھےَ اوتھےَ رکھۄالا ॥
پ٘ربھ ستِگُر دیِن دئِیالا ॥
داس اپنے آپِ راکھے ॥
گھٹِ گھٹِ سبدُ سُبھاکھے ॥੧॥
گُر کے چرنھ اوُپرِ بلِ جائیِ ॥
دِنسُ ریَنِ ساسِ ساسِ سمالیِ پوُرنُ سبھنیِ تھائیِ ॥ رہاءُ ॥
آپِ سہائیِ ہویا ॥
سچے دا سچا ڈھویا ॥
تیریِ بھگتِ ۄڈِیائیِ ॥
پائیِ نانک پ٘ربھ سرنھائیِ ॥੨॥੧੪॥੭੮॥
لفظی معنی :
ایتھے اوتھے ۔ ہر دو عالموں میں۔ رکھوالا۔ محافظ۔ ستگر ۔سچا مرشد ۔ دین دیالا۔ غریب پرور۔ داس۔ خدمتگار۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ سبد۔ کلام۔ سبھاکھے ۔ بول رہا ہے (1) بل جائی۔ قربان جاوں۔ دنس ۔ رین ۔ روز و شب ۔ سبھی تھائی ۔ ہر جگہ ۔رہاؤ۔ سہائی ۔ مددگار ۔ ڈہوا۔ آسرا۔ تحفہ ۔ نعمت۔ بھگت وڈیائی الہٰی پیار ۔ ایک عظمت۔
ترجمہ معہ تشریح:
قربان ہوں پائے مرشد پر ۔ روز و شب ہر سانس یاد ہے جو ہر جگہ ہے بستا۔ رہاؤ۔ ہر دو عالموں میں محافظ خدا و مرشد غریب پرور ہیں ان پر مہربان ہیں ۔ اپنے خدمتگاروں کے آپ محافط ہر دل میں خدا خود بول رہا ہے (1) آپ مددگار ہوتا ہےا ور سچے خدا کی دات نعمت ٹھفہ بھی سچا اور صدیوی اے خدا تیرا پیار ایک عظمت ہے اے نانک ۔ جو الہٰی زیر سایہ رہنے سے ملتی ہے ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
ستِگُر پوُرے بھانھا ॥
تا جپِیا نامُ رمانھا ॥
گوبِنّد کِرپا دھاریِ ॥
پ٘ربھِ راکھیِ پیَج ہماریِ ॥੧॥
ہرِ کے چرن سدا سُکھدائیِ ॥
جو اِچھہِ سوئیِ پھلُ پاۄہِ بِرتھیِ آس ن جائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ک٘رِپا کرے جِسُ پ٘رانپتِ داتا سوئیِ سنّتُ گُنھ گاۄےَ ॥
پ٘ریم بھگتِ تا کا منُ لیِنھا پارب٘رہم منِ بھاۄےَ ॥੨॥
آٹھ پہر ہرِ کا جسُ رۄنھا بِکھےَ ٹھگئُریِ لاتھیِ ॥
سنّگِ مِلاءِ لیِیا میرےَ کرتےَ سنّت سادھ بھۓ ساتھیِ ॥੩॥
کرُ گہِ لیِنے سربسُ دیِنے آپہِ آپُ مِلائِیا ॥
کہُ نانک سرب تھوک پوُرن پوُرا ستِگُرُ پائِیا ॥੪॥੧੫॥੭੯॥
لفظی معنی :
ستگر پورے ۔ کامل سچے مرشد۔ بھانا۔ اچھا یا پیارا لگنا۔ نام رمانا۔ الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت۔ جپیا۔ ریاض ویاد ۔ پیج ۔ عزت (1) ہر کے چرن ۔ پائے الہٰی۔ جواچھیہہ۔ جو خداہش ۔ مراد ۔ سوپھل ۔وہی نتیجہ ۔ برھی ۔ بیفائدہ ۔ ۔ آس۔ امید ۔ رہاؤ۔ پران پت داتا۔ زندگی مالک زندگی عطا کرنے والا۔ سوئی ۔ وہی ۔ سنت گن گاوئے ۔ خدا رسیدہ پاک دامن رہنمائے روحانی صفت صلاح کرتا ہے ۔ من لینا۔ سکا دل محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ پار برہم۔ کامیابی عنایت کرنے والا خدا۔ من بھاوے ۔د ل کو پیارا لگتا ہے (2) جس رونا۔ صفت صلاح یاد کرنا ۔ دکھے ٹھگوری لاتھی ۔ مراد دنیاوی دلوت کی زہریلی بوتی جسے وہکا باز کھلا کر لوٹ لیتے ہیں ختم ہوئی ۔ سنت سادھ ۔ بھیئے ساتھی ۔ خدا رسیدہ روحانی رہبر اور پاکدامن ساتھی و مددگار ہوئے (3) گر گیہہ لینے ۔ ہاتھ پکرا۔ سر بس دینے سب کچھ دیا ۔ آپیہے آپ ملائیا۔ خود اپنےساتھ ملائیا۔ سرب تھوک ۔ ہر طرح سے ۔ پورن ۔ کامل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
پائے الہٰی مراد سایہ خدا ہمیشہ سکھ دینے والا ہے اس سےد لی مرادیں پوری کرنے والے نتیجے برآمد ہوتے ہیں۔ کی ہوئی امیدیں بیکار بیفائہ نہیں جاتیں ۔ر ہاؤ۔ کامل مرشد کی چاہت و پیار سے ہی خدا کی یادوریاض ہوتی ہے ۔ خدا نے کرم وعنایت فرمائیاور خدا نے عزت کی حفاظت کی (!) جس پر زندگی بخشنے والے خدا کی رحمت ہوتی ہے وہی خدا رسیدہ پاکدامن رہنمائے روحانی ہوکر الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے ۔ اسکا الہٰی عشق محبت پر پریم پیار میں دل محو ومجذوب ہوجاتا ہے اور خدا سے پیار ہوجاتا ہے (2) ہر وقت الہٰی یاد سے برائیوں بدیوں کے زہریلے تاثر ختم ہو جاتے ہیںا ور خدا اپنا ساتھ دے دیتا ہے ۔ روحانی رہنما اور پاکدامن ساتھی و مددگار ہوجاتے ہیں (3) خدا اسکا ہاتھ پکڑ کر مراد پوری امداد کے ساتھ اسے سب کچھ دیتا و عنایت کرتا ہے اور اپنا لیتا ہے اے نانک بتادے جسے کامل مرشد کا ملاپ حاصل ہو گیا وہ ہر طرح سے کامیاب ہوگیا ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گریِبیِ گدا ہماریِ ॥
کھنّنا سگل رینُ چھاریِ ॥
اِسُ آگےَ کو ن ٹِکےَ ۄیکاریِ ॥
گُر پوُرے ایہ گل ساریِ ॥੧॥
ہرِ ہرِ نامُ سنّتن کیِ اوٹا ॥
جو سِمرےَ تِس کیِ گتِ ہوۄےَ اُدھرہِ سگلے کوٹا ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّت سنّگِ جسُ گائِیا ॥
اِہُ پوُرن ہرِ دھنُ پائِیا ॥
کہُ نانک آپُ مِٹائِیا ॥
سبھُ پارب٘رہمُ ندریِ آئِیا ॥੨॥੧੬॥੮੦॥
لفظی معنی :
غریبی ۔ عاجزی وانکسایر ۔ جھکنا۔ گدا۔ گرج ۔ ہتھیار۔ گھنا۔ کھنڈ ۔ دودھاری تلوار۔ سگل رین ۔ چھاری ۔ سب کے پاؤں کی دہول ہوجانا۔ بیکاری ۔ بدخلاق۔ گناہگار۔ الیہہ گل ساری ۔ یہ بات سمجھائی (1) ہر نام۔ الہٰی نام سچ وحقیقت اوٹا۔ آسرا۔ گت۔ نجات۔ روحانی واخلاقی آزادی ۔ ادھرے سگلے کوٹا۔ کروڑوں بچے ۔ رہاؤ (1) سنت سنگ ۔ روحانی رہنماوں کے ساتھ ۔ جس ۔ صفت صلاح۔ ایہو پور ن ہر دھن۔ مکمل الہٰی دولت یا سرمایہ۔ آپ ۔ خودی ۔ پار رہم ندری آئیا۔ دیدار خدا ہوا۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام سچ و حقیقت خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہنماوں کے لئے آسرا ہے جو اس کی یادوریاض کرتا ہے وہ بچ جاتا ہے مراد وہ برائیوں اور گناہگاریوں سے بچ جاتا ہے (1) رہاؤ۔ ہمارے لئے عاجزی انساری ایک گرج یا ہتھیر ہے ۔ سب کے پاؤں کید ہول ہوجانا دو دھاری تلوار کھنڈ۔ ( جس کے ذریعے کروڑوں ) اس کے سامنے کوئی برا گنہگار ٹھہر نہیں سکتا ۔ خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہنما کے ساتھ الہٰی حمدوثناہ کرنے سے مکمل طور پر الہٰی سرمایہ حاصل کر لیا ۔ اے نانک بتادے جس نے خودمی مٹائی ۔ دیدار الہٰی پائی ۔
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُرِ پوُرے پوُریِ کیِنیِ ॥
بکھس اپُنیِ کرِ دیِنیِ ॥
نِت اننّد سُکھ پائِیا ॥
تھاۄ سگلے سُکھیِ ۄسائِیا ॥੧॥
ہرِ کیِ بھگتِ پھل داتیِ ॥
گُرِ پوُرےَ کِرپا کرِ دیِنیِ ۄِرلےَ کِن ہیِ جاتیِ ॥ رہاءُ ॥
گُربانھیِ گاۄہ بھائیِ ॥
اوہ سپھل سدا سُکھدائیِ ॥
نانک نامُ دھِیائِیا ॥
پوُربِ لِکھِیا پائِیا ॥੨॥੧੭॥੮੧॥
لفظی معنی :
بخش۔ بخشش۔ عنایت۔ نت۔ ہر روز۔ انند۔ سکون معہ خوشی ۔ تھاو سگللے ۔ سب جگہ (1) بھگت۔ پریم پیار ۔ پھل داتی ۔ پھل دینے ولای ۔ نتیجہ خیز۔ درے کہی جائی ۔ کسی نے شاذو نادر ہی سمجھی ۔ رہاؤ۔ گربانی ۔ کلام مرشد۔ سپھل۔ کامیاب ۔ سکھدائی ۔ سکھد ینے والی ۔ نام دھیائیا۔ نام میں توجہ کی ۔ دھیان لگائیا۔ پورب لکھیا۔ پہلے سے تحریر شدہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی پیار نتیجہ خیز ہوتا ہے پھل دینے والا ہے کامل مرشد نے اپنی کرم و عیات سے دیا ہر روز خوشیاں اور خوشحالی پائی ۔ مگر اس کی قدروقیمت کو کسی نے ہی ( سمجھا ) سمھی ہے ۔ رہاؤ۔ کامل مرشد نے کام ل کرم فرمائی کی اور اپنی بخشش کی جس سے ہر روز خوشی اور سکون ملا اور ہر جگہ آرام آسائش ملا (1) کلام مرشد گاتے ہیں جو گاتے ہیں کامیابیاں پاتے ہیں۔ اے نانک۔ اس نے اپنی توجہ الہٰی نام سچ وحقیقت میں لگائی جس کے اعمالنامے میں پہلے سے تحریر تھا ۔
SGGS p. 629
سورٹھِ مہلا ੫॥
گُرُ پوُرا آرادھے ॥
کارج سگلے سادھے ॥
سگل منورتھ پوُرے ॥
باجے انہد توُرے ॥੧॥
سنّتہُ رامُ جپت سُکھُ پائِیا ॥
سنّت استھانِ بسے سُکھ سہجے سگلے دوُکھ مِٹائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر پوُرے کیِ بانھیِ ॥
پارب٘رہم منِ بھانھیِ ॥
نانک داسِ ۄکھانھیِ ॥naanak daas vakhaanee.
nirmal akath kahaanee. ||2||18||82||
لفظی معنی :
آرادھے ۔ دھیان لگائیا۔ توجہ کی ۔ کارج ۔ کام ۔ سگللے ۔ سارے ۔ سادھے ۔ کامیاب کئے ۔ درست کئے ۔ منورتھ ۔ مطلب۔ مقصد۔ انحد ۔ لگاتار۔ نورے ۔ بنسری (1) رام جپت ۔ الہٰی ریاض سے ۔ سنت استھان۔ صحبت و قربت پاکدامناں (1) رہاؤ۔ بای ۔ کلام۔ پار برہم من بھانی ۔ خدا کے دل کی پیاری ۔ وکھانی ۔ بینا کی ۔ نرمل۔ پاک۔ اکتھ ۔ جو بیان نہ کی جا سکے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو انسان خدا رسیدہ پاکدامن رہنماوں کی جائے سکونت صبح وقربت پاکدامناں میں بسے ہیں روحانی سکون آرام و آسائش پائے ہیں۔ ان کے تمام عذاب مٹ جاتے ہیں۔ رہاؤ۔ اے سنتہو جنہوں نے اپنے کامل مرشدمیں دھیان لگائیا توجہ دی انہوں نے تمام کام درست کئے سارے مقصد حل ہوئے اور خوشیوں کے شادیانے بجائے ۔ کام مرشد کا کلام خدا کےد ل کو پیار ی ہے خادم نانک نے بیان کی ہے جو نہایت پاک ناقابل بیان ہے ۔