Urdu-Master-35

SGGS p. 1333 – 1392-
رجسٹر نمبر 17

پ٘ربھاتیِ مہلا ੩॥
نِرگُنھیِیارے کءُ بکھسِ لےَ سُیامیِ آپے لیَہُ مِلائیِ ॥
توُ بیئنّتُ تیرا انّتُ ن پائِیا سبدے دیہُ بُجھائیِ ॥੧॥
ہرِ جیِءُ تُدھُ ۄِٹہُ بلِ جائیِ ॥
تنُ منُ ارپیِ تُدھُ آگےَ راکھءُ سدا رہاں سرنھائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
آپنھے بھانھے ۄِچِ سدا رکھُ سُیامیِ ہرِ نامو دیہِ ۄڈِیائیِ ॥
پوُرے گُر تے بھانھا جاپےَ اندِنُ سہجِ سمائیِ ॥੨॥
تیرےَ بھانھےَ بھگتِ جے تُدھُ بھاۄےَ آپے بکھسِ مِلائیِ ॥
تیرےَ بھانھےَ سدا سُکھُ پائِیا گُرِ ت٘رِسنا اگنِ بُجھائیِ ॥੩॥
جو توُ کرہِ سُ ہوۄےَ کرتے رِسنا اگنِ جائیِ ॥
نانک ناۄےَ جیۄڈُ اۄرُ ن داتا پوُرے گُر تے پائیِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
نِرگُنھیِیارے ۔ بے اوصاف ۔ بے انت۔ بیشمار ۔ انت۔ آخر۔ سبدے ۔ کلام سے ۔ بُجھائیِ ۔ سمجھا (1) تُدھُ ۄِٹہُ ۔ تیرے اوپروں ۔ بلِ جائیِ ۔ قربان جاؤں۔ تنُ منُ ۔ دل وجان ۔ ارپیِ ۔ بھینٹ کی ۔ سرنھائیِ۔ زیر پناہ ۔ رہاؤ۔ بھانے ۔ رضا و فرمان ۔ نام۔ الہٰی نام۔ ۄڈِیائیِ۔ عظمت وحشمت ۔ جاپےَ ۔ پتہ چلتا ہے ۔ سہجِ ۔ روحانی سکون (2) رِسنا اگنِ ۔ خوآہشات کی آگ (3) رِسنا اگنِ ۔ کسی دوسرے میں کرنے کی توفیق نہیں۔ پورے گر۔ کامل مرشد۔
ترجمہ:
اے خدا قربان ہوں تجھ پر دل و جان تجھ پر بھیٹ کرتا ہوں مجھے اپنے زیر سیاہ رکھو (1) رہاؤ۔ مجھ بے اوصافپر کرم و عنایت فرماؤ اور اپنی صحبت و قربت و بخشش کرؤ۔ اے خدا تو اعداد و شمار سے بعید ہے تیرا اوصاف اعداد و شمار سے باہر ہے کلام کے ذریعے سمجھاتا ہے (1) اے خدا پانی رضا و فرمان میں رکھ تیرے نام سے عزت توقیر و عظمت حاصل ہوتی ہے ۔ کامل مرشد سے تیری رضا و فرمان کا پتہ چلتا ہے ہر روز روحانی وزہنی سکون ملتا ہے (2) تیری رضا و فرمان سے ہی تیرے خدمت اور عبادت و ریاضت ہو سکتی ہے تو اپنی کرم وعنایت سے ہی اپناتا ہے ۔ تیری رضا و فرمان سے آرام و آسائش نصیب ہوتی ہے اور مرشد خواہشات کی آگ بجھاتا ہے (3) اے خدا جو تو کرتا ہے وہی ہوتا ہے دوسرے کسی کی کچھ کرنے کی مجال نہیں۔ اے نانک۔ نام جتنا اور کوئی سخی نہیں جو کامل مرشد سے ملتا ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੩॥
گُرمُکھِ ہرِ سالاہِیا جِنّنا تِن سلاہِ ہرِ جاتا ॥
ۄِچہُ بھرمُ گئِیا ہےَ دوُجا گُر کےَ سبدِ پچھاتا ॥੧॥
ہرِ جیِءُ توُ میرا اِکُ سوئیِ ॥
تُدھُ جپیِ تُدھےَ سالاہیِ گتِ متِ تُجھ تے ہوئیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُرمُکھِ سالاہنِ سے سادُ پائِنِ میِٹھا انّم٘رِتُ سارُ ॥
سدا میِٹھا کدے ن پھیِکا گُر سبدیِ ۄیِچارُ ॥੨॥
جِنِ میِٹھا لائِیا سوئیِ جانھےَ تِسُ ۄِٹہُ بلِ جائیِ ॥
سبدِ سلاہیِ سدا سُکھداتا ۄِچہُ آپُ گۄائیِ ॥੩॥
ستِگُرُ میرا سدا ہےَ داتا جو اِچھےَ سو پھلُ پاۓ ॥
نانک نامُ مِلےَ ۄڈِیائیِ گُر سبدیِ سچُ پاۓ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
گُرمُکھِ ہرِ سالاہِیا ۔ مرشد کے ذریعے الہٰی حمدوثناہ ۔ تِن سلاہِ ہرِ جاتا ۔ اس نے اسکی صلاح کرکے پہچان کی ۔ بھرمُ۔ بھٹکن۔ دوُجا۔ دؤیش ۔ سبدِ پچھاتا ۔ کالم سے پہچانا (1) سوئیِ ۔ وہی ۔ تُدھُ ۔ تجھے ۔ جپیِ۔ یاد کرؤ ۔ گتِ متِ ۔ بلند روحانی حالت (1) رہاؤ۔ سادُ پائِنِ ۔ لطف لیں۔ میِٹھا انّم٘رِتُ سارُ ۔ پر لطف آب حیات خصوصی۔گُر سبدیِ ۄیِچارُ ۔ کلام مرشد سے سوچنے سمجھنے اور خیال آرائی کرنے سے۔تِسُ ۄِٹہُ ۔ اس پر سے قربان۔ آپُ ۔ خویشتا۔ اپناپن ۔ (3) ِاچھےَ ۔ خواہش ۔ چاہ۔ گُر سبدیِ سچُ پاۓ ۔ کلام مرشد سے الہٰی وسل ہوتا ہے ۔
ترجمہ: اے خدا تو ہی واحد ہستی میری ہے ۔ تجھے ہی یاد کرتا ہوں تیری حمدوثناہ بلند روحانی سوچ تجھ سے حالت روحانی ملتی ہے (1) رہاؤ۔ جنہوں نے مرید مرشد ہوکر الہٰی حمدثناہ کی انہوں نے خدا کی پہچان کی انکے دل سے بھٹکن اور وہم و گمان مٹے دوئی ختم ہوئی اور کلام مرشد خدا کی پہچان ہوئی (1)جو مرشد کے ذریعے حمدوثناہ کرتے ہیں لطف لیتے ہیں جو پر لطف اور زندگی کو خاص طور پر روحانی واخلاقی بنانیوالا آب حیات ہے ۔ جو ہمیشہ میٹھا رہتا ہے کبھی بد مزہ نہیں ہوتا کلام مرشد کے ذریعے سوچنے سے (2) جس خدا نے اسکے میٹھا ہونے کا احساس کرائا ہے وہ خود ہی جانتا ہے اسکا راز اس پر قربان ہوں واعظ و کلام سے خودی مٹآ کر صفت صلاح کرؤ (3) سچا مرشد ہمیشہ سخاوت کرنے والا ہے اس سے دلی خواہشات کے مطابق پھل یا نتیجے حاصل ہوتے ہیں۔ اے نانک۔ الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت سے بلند عظمت و حشمت و عزت حاصل ہوتی ہے اور کلام مرشد سے دیدار وصل خدا۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੩॥
جو تیریِ سرنھائیِ ہرِ جیِءُ تِن توُ راکھن جوگُ ॥
تُدھُ جیۄڈُ مےَ اۄرُ ن سوُجھےَ نا کو ہویا ن ہوگُ ॥੧॥
ہرِ جیِءُ سدا تیریِ سرنھائیِ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ راکھہُ میرے سُیامیِ ایہ تیریِ ۄڈِیائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جو تیریِ سرنھائیِ ہرِ جیِءُ تِن کیِ کرہِ پ٘رتِپال ॥
آپِ ک٘رِپا کرِ راکھہُ ہرِ جیِءُ پوہِ ن سکےَ جمکالُ ॥੨॥
تیریِ سرنھائیِ سچیِ ہرِ جیِءُ نا اوہ گھٹےَ ن جاءِ ॥
جو ہرِ چھوڈِ دوُجےَ بھاءِ لاگےَ اوہُ جنّمےَ تےَ مرِ جاءِ ॥੩॥
جو تیریِ سرنھائیِ ہرِ جیِءُ تِنا دوُکھ بھوُکھ کِچھُ ناہِ ॥
نانک نامُ سلاہِ سدا توُ سچےَ سبدِ سماہِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
راکھن جوگُ ۔ حفاظت کی توفیق رکھتا ہے ۔ تُدھُ جیۄڈُ ۔ تیرے جتنا وڈا ۔ اۄرُ ۔ دوسرا۔ سوُجھےَ ۔ سمجھ آتا۔ ہوآ۔ ہوا ہے ۔ ن ہوگُ ۔ نہ آئندہ ہوگا (1) بھاۄےَ ۔ چاہے ۔ ۄڈِیائیِ ۔ عظمت ۔ بزرگی ۔ رہاؤ۔ ٘پرتِپال ۔ پرورش۔ پوہِ ن سکےَ جمکالُ ۔ روحانی موت اپناتاثر نہیں ڈال سکتی (2) سچیِ ۔ حقیقی ۔ گھٹےَ۔ کم ہو۔ ن جاءِ ۔ مٹے ۔ بھاءِ ۔ رضا وپیار (3) سچےَ سبدِ سماہِ ۔ سچے کلام میں محو ہو جائیگا۔
ترجمہ:
اے خدا ہمیشہ تیرے زیر سایہ ہیں جیسے تیری رضا ہے تو چاہتا ہے حفاظت کریہی تیری عظمت اور بزرگی ہے (1) رہاؤ۔ اے خدا جو تیرے زیر سایہ ہیں انکی حفاظت کی توفیق تجھ میں ہے تیرے جتنا بلند عطمت مجھے اور کوئی سمجھ نہیں آتا نہ کوئی آج تک ہوا ہے نہ آئندہ ہوگا (1) اے خدا تیری زیر رہنمائی و زیر سایہ تو انکی ہمیشہ پرورش کرتا ہے ۔ اے خدا تو خود اپنی کرم و عنایت سے حفاظت کرتا کہ روحانی موت متاثر نہ کر سکے (2) اے خدا تیرا سایہ نہ کبھی کم ہوتا ہے نہ ختم ہوتا ہے ۔ جو اے خدا تجھے چھوڑ کر دوسروں سے پیار کرتے ہیں تناسخ میںپڑے رہتے ہیں (3) جو تیرے زیر پناہ رہتے ہیں نہ انہیں عذآب ستاتا ہے نہ بھوک ستاتی ہے اے نانک الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت کی یادوریاضکر اسطرح سے سچے الہٰی کلام میں محو ومجذوب رہیگا۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੩॥
گُرمُکھِ ہرِ جیِءُ سدا دھِیاۄہُ جب لگُ جیِء پران ॥
گُر سبدیِ منُ نِرملُ ہویا چوُکا منِ ابھِمانُ ॥
سپھلُ جنمُ تِسُ پ٘رانیِ کیرا ہرِ کےَ نامِ سمان ॥੧॥
میرے من گُر کیِ سِکھ سُنھیِجےَ ॥
ہرِ کا نامُ سدا سُکھداتا سہجے ہرِ رسُ پیِجےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
موُلُ پچھانھنِ تِن نِج گھرِ ۄاسا سہجے ہیِ سُکھُ ہوئیِ ॥
گُر کےَ سبدِ کملُ پرگاسِیا ہئُمےَ دُرمتِ کھوئیِ ॥
سبھنا مہِ ایکو سچُ ۄرتےَ ۄِرلا بوُجھےَ کوئیِ ॥੨॥
گُرمتیِ منُ نِرملُ ہویا انّم٘رِتُ تتُ ۄکھانےَ ॥
ہرِ کا نامُ سدا منِ ۄسِیا ۄِچِ من ہیِ منُ مانےَ ॥
سدا بلِہاریِ گُر اپُنے ۄِٹہُ جِتُ آتم رامُ پچھانےَ ॥੩॥
مانس جنمِ ستِگُروُ ن سیۄِیا بِرتھا جنمُ گۄائِیا ॥
ندرِ کرے تاں ستِگُرُ میلے سہجے سہجِ سمائِیا ॥
نانک نامُ مِلےَ ۄڈِیائیِ پوُرےَ بھاگِ دھِیائِیا ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
جیِء پران ۔ زندگی ہے یا زندہ ہو۔ گُر سبدیِ ۔ کلام مرشد سے ۔ نِرملُ ۔ پاک ۔ چوُکا منِ ابھِمانُ ۔ ختم ہوآ دل کا غرور۔ سپھلُ جنمُ تِسُ پ٘رانیِ ۔ کامیاب ہوئی اس انسان کی زندگی یا پیدا ہونا ۔ ہرِ کےَ نامِ سمان ۔ الہٰی نام میں محو ومجذوب ہونے کی وجہ سے (1) سِکھ ۔ سکھیا۔ واعظ ۔ نصیحت ۔ سبق۔ سکھداتا۔ سکھ دینے والا۔ سہجے ۔ سکون سے آسانی سے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف (1) رہاؤ۔ موُلُ ۔ اصلیت۔ بنیاد۔ حقیقت۔ نِج گھرِ ۔ ذہن نشین ۔ کملُ پرگاسِیا ۔ ذہن روشن ہوآ۔ ہونمے ۔ خودی۔ درمت۔ بری سمجھ ۔ ایکو سچُ ۔ واحد خدا۔ بوجھے ۔ سمجھتا ہے (2) گُرمتیِ ۔ سبق مرشد سے ۔ نرمل۔ پاک۔ انّم٘رِتُ تتُ ۔ آبحیات کا فلسفہ ۔ وکھانے بیان کرتا ہے ۔ ۄِچِ من ہیِ ۔ دلمیں ہی ۔ منُ مانےَ ۔ دل میں ہی ایمان و بھروسا کیا۔ جِتُ ۔ جس نے ۔ آتم رامُ ۔ خدا (3) مانس جنمِ ۔ انسانی زندگی کے دؤران ۔ بِرتھا۔ فضول۔ ندر کرے ۔ اگر الہٰی نظر عنایت ہوا۔
ترجمہ:
اے دل واعظ مرشد سن ۔ الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت ہمیشہ سکھ پہنچانے والا ہے پر سکون لطف لو (1) رہاؤ۔ خدا میں ہمیشہ دھیان لگاؤ مرشد کی معرفت جب تک زندہ ہو ۔ کلام مرشد سے دل پاک ہو جاتا ہے دل کا غرور مٹتاہے ۔ الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت میں محو ومجذوب ہونے سے زندگی کامیاب ہوجاتی ہے (1) جو حقیقت واصلیت سمجھنے سے سکھ ملتا ہے ۔ ذہن نشین ہوجاتے ہیں۔ کلام مرشد سے دل خوش ہوتا ہے خودی مٹتی ہے بے سمجھی اور بری سوچ ختم ہوتی ہے ۔ سب کے اندر خدا بستا ہے جسکی سمجھ کسی کو ہی ہے (2) سبق مرشد سے دل پاک ہو جاتا ہے وہ حقیقت بیان کرتا ہے ۔ جو آب حیات ہے الہٰی نام ہمیشہ دلمیں بستا ہے تو دلمیں دل اسمیں ایمان اور بھروسا کرتا ہے ۔ قربان ہوں سوبار اپنے مرشد پر جس ے صیففے سے خدا سے پہچان بنتی ہے (3) انسانی زندگی کے دؤران مرشد کی خدمت نہ کی زندگی فضول گذر گئی ۔ اگر الہٰینظر عنایت و شفقت ہو سچے مرشد وصل و دیدار حاصل ہوتا ہے ۔ تو وہ روحانی سکون پات اہے ۔ اے نانک۔ نام سے عظمت وبزرگی حاصل ہوتی ہے ۔ بلند قسمت سے اسمیں دھیان لگتا ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੩॥
آپے بھاںتِ بنھاۓ بہُ رنّگیِ سِسٹِ اُپاءِ پ٘ربھِ کھیلُ کیِیا ॥
کرِ کرِ ۄیکھےَ کرے کراۓ سرب جیِیا نو رِجکُ دیِیا ॥੧॥
کلیِ کال مہِ رۄِیا رامُ ॥
گھٹِ گھٹِ پوُرِ رہِیا پ٘ربھُ ایکو گُرمُکھِ پرگٹُ ہرِ ہرِ نامُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُپتا نامُ ۄرتےَ ۄِچِ کلجُگِ گھٹِ گھٹِ ہرِ بھرپوُرِ رہِیا ॥
نامُ رتنُ تِنا ہِردےَ پ٘رگٹِیا جو گُر سرنھائیِ بھجِ پئِیا ॥੨॥
اِنّد٘ریِ پنّچ پنّچے ۄسِ آنھےَ کھِما سنّتوکھُ گُرمتِ پاۄےَ ॥
سو دھنُ دھنُ ہرِ جنُ ۄڈ پوُرا جو بھےَ بیَراگِ ہرِ گُنھ گاۄےَ ॥੩॥
گُر تے مُہُ پھیرے جے کوئیِ گُر کا کہِیا ن چِتِ دھرےَ ॥
کرِ آچار بہُ سنّپءُ سنّچےَ جو کِچھُ کرےَ سُ نرکِ پرےَ ॥੪॥
ایکو سبدُ ایکو پ٘ربھُ ۄرتےَ سبھ ایکسُ تے اُتپتِ چلےَ ॥
نانک گُرمُکھِ میلِ مِلاۓ گُرمُکھِ ہرِ ہرِ جاءِ رلےَ ॥੫॥੬॥
لفظی معنی:
بھانت۔ قسم۔ بہورنگی ۔ بہت سے رنگوں میں۔ سسٹ۔ دنیا۔ جہاں۔ اُپائے ۔ پیدا کرکے ۔ رزق ۔ روزی (1) کلی کال۔ جھگڑوں کے دور میں۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ہوکر۔ پرگٹ ۔ ظاہر (1) رہاؤ۔ پردے ۔دلمیں ۔ گپتا ۔ پوشیدہ ۔ درتے ۔ بستا ے ۔ بھر پور۔ بس رہا ہے ۔ بھج پیئیا۔ جلدی گئے ۔ اندری پنچ ۔ پانچوں ۔ وس۔ قابو زیر فرمان ۔ کھما ۔ معاف ۔ برداشت کا مادہ ۔ سنتو کھ ۔ صبر۔ گرمت پاوے ۔ سبق مرشد سے ملتا ہے ۔ دھن دھن۔ شاباش۔ تحسین و آفرین ۔ بیراگ ہرگن گاوے ۔ طارق الدنیا ہوکر حمدوثناہ کرتا ہے (3) چت دھرے ۔ دلمین نہ لائے ۔ نہ بسائے ۔ آچار۔ دنیاوی مذہبی رسم ورواج ادا کرے ۔ سپنؤ سنچے ۔ بہت سے دولت اکھٹی کرتا ہے ۔ نرک۔ دوزخ (4) ایکو۔ واحد۔ سبد۔ کلام۔ ایکو پربھ ۔ واحد خدا۔ ایکس تے ۔ وحدت سے ۔ اُتپت۔ پیدائش ۔
ترجمہ:
خدا نے بیشمار رنگوں قسموں کی دنیا پیدا کرکے ایک بنائیا ہے ۔ خود ہی پیدا کرکے نگہبانی کرتا ہے اور ساری خلقت و مخلوقات کو رز ق دیتا ہے (1) اس جھگڑون کے دور میں جس کے دلمیں کدا بس گیا ۔ جو ہر دلمیں بس رہا ہے اُسکے دل و دماغ میں طاہر اور روشن ہو جاتا ہے واحدا خدا مرید مرشد ہونیپر ۔ الہٰی نام ست سچ ۔ حق و حقیقت اسکے ذہن میں روشن اور بس جات اہے ۔ رہاؤ۔ پوشیدہ طور پر اس جھگڑوں کے دور میں الہٰی نام موجود ہے ۔ ہر دلمیں جو مرشد کے زیر سایہ رہتے ہیں یہ بیش بہا قیمتی نام انکے ذہن و قلب میں ظاہر اور روشن ہوجاتا ہے (2) جس نے پانچوں اعضائے احساس پر قابؤ پالیا زیر کر لئے اور سبق مرشد سے برداشت کا مادہ اور صبر اختیار کر لیا وہ خدمتگار خدا قابل ستائش ہے جو طارق ہوکر الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے (3) جسکی مرشد سے بیرخی ہے اور مرشد کی واعظ و سبق دلمیں نہین بساتا ۔ بہت سے کام کرکے بہت سا سرمایہ اکھٹا کرتا ہے تاہم بھی دوزخ میں پڑتا ہے (4) کلام ہی خدا ہے اور خدا ہی سارےع الم میں بس رہا ہے ۔ سارےع الم کو پیدا کرنیوالا واحد خدا ہے (4) خدا جنکا ملاپ مرشد سے کرتا ہے وہ مرشد کے ذریعے خدا میں مجذوب ہوجاتا ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੩॥
میرے من گُرُ اپنھا سالاہِ ॥
پوُرا بھاگُ ہوۄےَ مُکھِ مستکِ سدا ہرِ کے گُنھ گاہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
انّم٘رِت نامُ بھوجنُ ہرِ دےءِ ॥
کوٹِ مدھے کوئیِ ۄِرلا لےءِ ॥
جِس نو اپنھیِ ندرِ کرےءِ ॥੧॥
گُر کے چرنھ من ماہِ ۄساءِ ॥
دُکھُ ان٘ہ٘ہیرا انّدرہُ جاءِ ॥
آپے ساچا لۓ مِلاءِ ॥੨॥
گُر کیِ بانھیِ سِءُ لاءِ پِیارُ ॥
ایَتھےَ اوتھےَ ایہُ ادھارُ ॥
آپے دیۄےَ سِرجنہارُ ॥੩॥
سچا مناۓ اپنھا بھانھا ॥
سوئیِ بھگتُ سُگھڑُ سد਼جانھا ॥
نانکُ تِس کےَ سد کُربانھا ॥੪॥੭॥੧੭॥੭॥੨੪॥
لفظی معنی:
صالاح ۔ ستائش یا تعریف کر ۔ بھاگ۔ تقدیر ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ ہرکے گن گاہ۔ الہٰی اوصاف اپنا (1) رہاؤ۔ بھوجن ۔کھانا۔ کوٹ مدھے ۔ کروڑون میں سے ۔ ورلا۔ شاذونادر۔ ندر۔ نگاہ شفقت (1) دکھ ۔ عذآب ۔ انیہر۔ جہالت ۔ بے سمجھی ۔ ساچا۔ صدیوی خدا (2) بانی ۔ کلام ۔ ادھار۔ آسرا۔ سرجنہار۔ پیدا کرنیوالا۔
ترجمہ:
اے دل مرشد کی تعریف و ستائش کر ۔ الہٰی اوصاف اختیار کرکے سر خرو ہو (1) رہاؤ۔ الہٰی نام کا آب حیات کھانا دیتا ہے مگر کروڑوں میں سے کوئی ہی لیتا ہے ۔ جس پر الہٰی نظر عنایت و شفقت ہوتی ہے(1) پائے مرشد دلمیں بسانے مراد گرویدہ ہونے سے عذاب بے سمجھی اور جہالت دور ہوتی ہے ۔ تب خدا خود بخود ملا لیتا ہے (2) کلام مرشد سے پیار کرنے پر ہر دو عالموں میں آسرا ملتا ہے ۔ اور یہ خدا خود دیتا ہے (3) خدا انسان سے اپنی رضا وفرمان منواتا ہے ۔ وہی انسان خدمتگار خدا تدبیر ساز ہوشمند اور داتا ہے نانک اُس پر سو بار قربان ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੪ بِبھاس
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رسکِ رسکِ گُن گاۄہ گُرمتِ لِۄ اُنمنِ نامِ لگان ॥
انّم٘رِتُ رسُ پیِیا گُر سبدیِ ہم نام ۄِٹہُ کُربان ॥੧॥
ہمرے جگجیِۄن ہرِ پ٘ران ॥
ہرِ اوُتمُ رِد انّترِ بھائِئو گُرِ منّتُ دیِئو ہرِ کان ॥੧॥ رہاءُ ॥
آۄہُ سنّت مِلہُ میرے بھائیِ مِلِ ہرِ ہرِ نامُ ۄکھان ॥
کِتُ بِدھِ کِءُ پائیِئےَ پ٘ربھُ اپُنا مو کءُ کرہُ اُپدیسُ ہرِ دان ॥੨॥
ستسنّگتِ مہِ ہرِ ہرِ ۄسِیا مِلِ سنّگتِ ہرِ گُن جان ॥
ۄڈےَ بھاگِ ستسنّگتِ پائیِ گُرُ ستِگُرُ پرسِ بھگۄان ॥੩॥
گُن گاۄہ پ٘ربھ اگم ٹھاکُر کے گُن گاءِ رہے ہیَران ॥
جن نانک کءُ گُرِ کِرپا دھاریِ ہرِ نامُ دیِئو کھِن دان ॥੪॥੧॥
لفظی معنی: صفحہ نمبر 15 نہیں ہے ۔
واعظ ۔ سبق ۔ نصیحت (1) رہاؤ۔ وکھان ۔ بیان کریں۔ کت بدھ ۔ کس طریقے سے ۔ کیؤ ۔ کیسے ۔ اُپدیس۔ سبق (2) ست سنگت۔ صحبت و قربت پارسایاں ۔ ہرگن ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ وڈے بھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ پرس۔ چھوہ۔ (3) کھن۔ جلد ہی ۔
ترجمہ:
زندگیئے علام ہی ہمارے زندگی ہے۔ جس کے کان میں اپنا سبق اور نصیحت کی اُسے بلند ہستی خدا پیار ا ہو گیا ۔ رہاؤ۔ سبق مرشد پر عمل کرکے ہر لطف لہے سے الہٰی حمدوثنا ہ کریں اس طرح سے الہٰی نام سے پیار ہو جاتا ہے اور انسان دنیاوی جھمیلوں جھنٹھوں سے اوپر روحانیت کے تریا پد میں محو ومجوب ہوجاتا ہے ۔ کالم مرشد کی برکت سے روحانی واخلاقی زندگی بخشنے والا نام کا لطف لیا جاسکتا ہے ۔ قربان ہوں نام پر (1) اے عاشقان الہٰی محبوبان خدا مل کر الہٰی نام کی یادوریاض کریں۔ کس طریقے سے کیسے الہٰی وصل وملاپ ہو مجھے ایس سبق دیجیئے بطور خیرات (2) پاکدامن پارساؤں کی صحبت و قربت میں خدا بستا ہے ۔ ان سے ملکر الہٰی اوصاف سمجہو۔ بلند قسمت سے ایسی صحبت و قربت حاصل ہوتی ہے ۔ سچے مرشد کی چھوہ سے الہٰی وصل و ملاپ نصیب ہوتا ہے (3) (بلند قسمت سے ) انسانی رسائی سےبلند ہستی کی حمدوثناہ سے اسکے اوصاف سے حیرات زدہ ہوجاتا ہے ۔ اے نانک۔ جس خدمتگار پر رمشد نے کرم وعنایت فرمای اسے الہٰی نام کی خیرات دی۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੪॥
اُگۄےَ سوُرُ گُرمُکھِ ہرِ بولہِ سبھ ریَنِ سم٘ہ٘ہالہِ ہرِ گال ॥
ہمرےَ پ٘ربھِ ہم لوچ لگائیِ ہم کرہ پ٘ربھوُ ہرِ بھال ॥੧॥
میرا منُ سادھوُ دھوُرِ رۄال ॥
ہرِ ہرِ نامُ د٘رِڑائِئو گُرِ میِٹھا گُر پگ جھارہ ہم بال ॥੧॥ رہاءُ ॥
ساکت کءُ دِنُ ریَنِ انّدھاریِ موہِ پھاتھے مائِیا جال ॥
کھِنُ پلُ ہرِ پ٘ربھُ رِدےَ ن ۄسِئو رِنِ بادھے بہُ بِدھِ بال ॥੨॥
ستسنّگتِ مِلِ متِ بُدھِ پائیِ ہءُ چھوُٹے ممتا جال ॥
ہرِ ناما ہرِ میِٹھ لگانا گُرِ کیِۓ سبدِ نِہال ॥੩॥
ہم بارِک گُر اگم گُسائیِ گُر کرِ کِرپا پ٘رتِپال ॥
بِکھُ بھئُجل ڈُبدے کاڈھِ لیہُ پ٘ربھ گُر نانک بال گُپال ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
اگوئے سور۔ سورج چڑھتے ہی ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ ہر بولیہہ۔ خدا خدا کہتے ہیں۔ سبھ رین ۔ ساری رات۔ سمالیہہ ہرگال۔ خدا کو یاد کرتے ہیں۔ لوچ۔ خوآہش۔ پربھ ہربھال۔ خدا کی جستجو (1) سادہو ۔ پاکدامن۔ روال ۔ دہول۔ خاک پا۔ ہر نام ۔ الہٰی نام۔ درڑایؤ ۔ ذہن نشین کرایؤ۔ گرپگ۔ پائے مرشد (1) رہاؤ۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ دن رین ۔ روزوشب۔ اندھاری ۔ دنیاوی محبت کی اندھیری ۔ کھن پل۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی ۔ روے دلمیں۔ رن بادھے بہو بدھا بال۔ ان کا بال بال ۔ قرضے میں بندھا ہوا ہے (2) مت بدھ ۔ عقل و شعور ۔ ممتا جال۔ خویشتا کے بندشتوں میں۔ ہرمیٹھ لگانا۔ کدا سے محبت پیدا کرکے ۔ نہال۔ خوش (3) بارک ۔ بچے ۔ پرتپال۔ پرورش کر ۔ وکھ بھؤجل۔ زہریلے سمندر۔ بال۔ بچے ۔ گواپل۔ پروردگار۔
ترجمہ:
میرا دل سادہو کے قدموں کی دہول ہوگیا ہے ۔ مرشد نے الہٰی نام ذہن نشین کرادیا ہے جو نہایت شریں ہے میں بالوں سے اسکے پاؤں جھاڑتا ہوں (1) رہاؤ۔ مرید مرشد سورج چڑھتے ہ الہٰی خدا کی ریاض کرتا ہے اور ساری رات الہٰی سخنوں اور کہانیوں میں گذرتی ہے ۔ ہمارے خدا نے یہ خوآہش پیدا کردی ہے کہ اس لئے اسکی جستجو میں ہوں۔ منکر و منافق مادہ پرست انسان کی زندگی کے روز و شب دنیاوی دولت کی محبت کی گرفتاری اور نا سمجھی میں گذرتے ہیں انکے دلمیں معمولی سے وقفے کے لئے بھی دلمیں نہیں بستا لہذا بہت سے طریقوں سے ان کا بال بال برائیوں کا قرضدار ہے (2) سچی پاکدامن ساتھیوں کی صحبت و قربت سے ملکر عقل و شعور حاصل ہوا اور اس خوئشتا کے جال سے نجات حاصل ہوئی۔ الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت کی محبت کی وجہ سے خدا سے محبت ہوئی اور مرشد نے کلام سے خوشی بخشی (3) اے انسان رسائی سے بعید آقا تیرے بچے ہاں اپنی کرم وعنایت سے پرورش کیجیئے ۔دنیاوی برائیوں کے زہریلے سمند رمیں ڈوبتے ہونوں کو نکال کر بچا لوں ۔اے خدا اے نانک۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੪॥
اِکُ کھِنُ ہرِ پ٘ربھِ کِرپا دھاریِ گُن گاۓ رسک رسیِک ॥
گاۄت سُنت دوئوُ بھۓ مُکتے جِنا گُرمُکھِ کھِنُ ہرِ پیِک ॥੧॥
میرےَ منِ ہرِ ہرِ رام نامُ رسُ ٹیِک ॥
گُرمُکھِ نامُ سیِتل جلُ پائِیا ہرِ ہرِ نامُ پیِیا رسُ جھیِک ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِن ہرِ ہِردےَ پ٘ریِتِ لگانیِ تِنا مستکِ اوُجل ٹیِک ॥
ہرِ جن سوبھا سبھ جگ اوُپرِ جِءُ ۄِچِ اُڈۄا سسِ کیِک ॥੨॥
جِن ہرِ ہِردےَ نامُ ن ۄسِئو تِن سبھِ کارج پھیِک ॥
جیَسے سیِگارُ کرےَ دیہ مانُکھ نام بِنا نکٹے نک کیِک ॥੩॥
گھٹِ گھٹِ رمئیِیا رمت رام راءِ سبھ ۄرتےَ سبھ مہِ ایِک ॥
جن نانک کءُ ہرِ کِرپا دھاریِ گُر بچن دھِیائِئو گھریِ میِک ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
کھن۔ معمولی دیر کے لئے ۔ ہر پرھ کر پادھاری ۔ خدا نے کرم وعنایت فرمائی۔ رسک۔ لطف سے ۔ رسک ۔ لطف اندوزوں نے ۔ گاوت سنرت ۔ گانے والے اور سننے والے ۔ دوو۔ دونوں ۔ بھیئے مکتے ۔ نجات پائی۔ پیک۔ پیا (1) انم رس ٹیک ۔ الہٰی نام کا لطف بستا ہے ۔ رس جھیک۔ دونوں ہاتھوں سے ڈیک لگا کر۔ رہاؤ۔ مستک اُجل۔ سرخرو۔ ٹیک ۔ ٹکا۔ نشان ۔ اُڈواسس کیک۔ ستاروں میں چاند کیا ہوا (2) پھیک۔ بد مزہ ۔ سیگار۔ سجاوٹ ۔ نکٹے ۔ ناک کٹے ہوئے (3) گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ رمئیا رمت رام۔ ہر جگہ ہر دلمیں بسنے والا کدا۔ ایک ایکجیسا۔ کرپادھاری ۔ کرم وعنایت فرمائی۔ گربچن وھیایؤ۔ کلام یا واعظ مرشد میں دھیان ۔ گھڑی میک۔ ایک گھڑی۔
ترجمہ:
میرے دلمیں ہر وقت خدا کے نام کا ٹھنڈا پانی حاصل ہوا الہٰی نام ڈیک لگا کر پیا۔ رہاؤ جن پر خدا نے تھوڑی سی مہربانی کی انہون نے الہٰی حمدوثناہ کرنی شروع کردی ۔ گانے والے اور سننے والے ہر دونوں نے نجات پائی جنہوں نے مرید مرشد ہوکر الہٰی نام کا تھوڑے تھوڑے عرصے کے لئے لطف لینا شروع کیا (1) جنکے دلمیں خدا الہٰی پیار پیدا کرتا ہے وہ سرخرو اور انکی پیشانی روشن ہو جاتی ہے خدا ئی خدمتگار وں کی شہرت سارے علام میں پھیل جاتی ہے ۔ جیسے ستاروں میں چاند ہوتا ہے (2) جنکے دلمیں خدا کا نام نہیں بستا سارے کام بدمزہ ہوتے ہیں ۔جیسے نک وڈانسان جسمانی آرائش کرتا ہے مگر ناک کے بغیر آرائش بیکار ہے (3) یوں توخدا ہر دلمیں بستا ہے اور سارے علام میں سارے مخلوقات یکساں طور پر بستا ہے مگر اے نانک۔ جن خدمتگاروں پر اسکی کرم وعنایت ہوتی ہے وہ کالم یا سبق مرشد پر دھیان ہر وقت لگاتے ہیں۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੪॥
اگم دئِیال ک٘رِپا پ٘ربھِ دھاریِ مُکھِ ہرِ ہرِ نامُ ہم کہے ॥
پتِت پاۄن ہرِ نامُ دھِیائِئو سبھِ کِلبِکھ پاپ لہے ॥੧॥
جپِ من رام نامُ رۄِ رہے ॥
دیِن دئِیالُ دُکھ بھنّجنُ گائِئو گُرمتِ نامُ پدارتھُ لہے ॥੧॥ رہاءُ ॥
کائِیا نگرِ نگرِ ہرِ بسِئو متِ گُرمتِ ہرِ ہرِ سہے ॥
سریِرِ سروۄرِ نامُ ہرِ پ٘رگٹِئو گھرِ منّدرِ ہرِ پ٘ربھُ لہے ॥੨॥
جو نر بھرمِ بھرمِ اُدِیانے تے ساکت موُڑ مُہے ॥
جِءُ م٘رِگ نابھِ بسےَ باسُ بسنا بھ٘رمِ بھ٘رمِئو جھار گہے ॥੩॥
تُم ۄڈ اگم اگادھِ بودھِ پ٘ربھ متِ دیۄہُ ہرِ پ٘ربھ لہے ॥
جن نانک کءُ گُرِ ہاتھُ سِرِ دھرِئو ہرِ رام نامِ رۄِ رہے ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
اگم ۔ انسانی رسائی سے بعید۔ کرپا۔ مہربانی ۔ مکھ ۔ منہ سے یا زبان سے ۔ ہر نام۔ خدا کا نام۔ ست ۔ سچ حق وحقیقت کہے ۔ پتت پاون ۔ بدکاروں کو پاک بنانے والا ۔ دھیایؤ ۔ دھیان لگانیسے ۔ کل وکھ پاپ۔ بد ترین قسم کے گناہ۔ لہے ۔ مٹ جاتے ہیں (1) دین دیال۔ غریب نواز۔ دکھ بھنجن۔ عذآب مٹانیوالا۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ نام پدارتھ لہے ۔نام کی نعمت حاصل کرکے (1) رہاؤ۔ کائیا نگر۔ انسانی جسم مانند ایک شہر ہے ۔ نگر ہر بسئیو ۔ اس شہر میں خدا بستا ہے ۔ مت گرمت۔ عقل اور سبق مرشد ۔ ہر ہر سہے ۔ خدا بستا ہے ۔ سرودر۔ تالاب۔ نام ہر ۔ الہٰی نام۔ پر گٹیؤ۔ ظاہر ہوا۔ گھر مندر پر پربھ کہے ۔ توخدا انسان کے دلمیں ہی مل جاتا ہے (2) بھرم بھرم بھٹکتے ہیں۔ ادیانے ۔ ویرانے ۔ جنگل ۔ ساکت ۔ مادہ پرست۔ موڑ۔ بیوقوف ۔ مہے ۔ لٹ جاتے ہیں۔ میرگ۔ ہرن ۔ نابھ ۔ دھنی ۔ باس۔ خوشبو۔ بسنا ۔ کستوری ۔ بھرم بھرمیو۔ وہم وگمان میں بھٹکتا ہے ۔ جھار جھاڑیوں (3) وڈاگم اگادھ ۔ بھاری انسانی رسائی سے اوپر جسے سمجھانا جاسکے ۔ بودھ ۔ عقل و شعور ۔ رورہے ۔ محوومجذوب۔
ترجمہ:
اے دل یاد کر اس خدا کو جو سبھ میں بستا ہے ۔ جو غریب نواز غریب پرور عذآب مٹانیوالا کی حمدوثناہ کرنے سے سبق مرشد سے الہٰی نام کی نعمت حاصل ہوتی ہے ۔ رہاؤ۔ انسنای عقل و ہوش سے بعید خدا رحمان الرحیم نے کرم فرمائی کی زبان سے اس خدا کا نام لیا وہ نام بدکارو گناہگاروں کو پاک بنانیوالا میں دھیان دینے سے سارے گناہ دور ہو جاتے ہیں (1) انسانی جسم ایک شہر ہے اس شہر میں خدا بستا ہے ۔ جس نے سبق مرشد پر عمل کیا ہے ۔ جس انسانی جسم کے تالاب میں الہٰی نام ظہور میں آتا ہے اس میں خدا مل جات اہے (2) جو انسان اس دنیاوی ویرناے کی بھٹکن میں رہتے ہیں ایسے دنیایو دولت کے پجاری پرستش کار بیوقوف روحانی واخلاقی زندگی لٹا بیٹھتے ہیں ثناہ کرتے ہیں۔ وہ ہر دو عالموں میں آرام و آسائش پاتے ہیں اور سرخرو ہوتے ہیں اور دنیاوی زندگی میں کامیابی حآصل کرتے ہیں (2) بیخوف خدا سے ہوگئی محبت اسکے دلمیں بسانے سے آنکھ جھیکنے معمولی عرصے کے لئے کروڑون کروڑوں عیب اور برائیاں بدیاں خادم خدا کے خدا پل میں دور کر دیتا ہے (3) اے خدا تیرے عابدوریاض کار و خدمتگار تیری ہی کرم وعنیات و کرپا سے ظاہر و ظہور میں آتے ہیں اور اے خدا انکی زبان و روخ سے تیری پہچنا ہوتی ہے ۔ خدا خؤد اپنے عابدوں رضا کاروں و خدمتگاروں کے دل وزہن میں بستا ہے ۔ اے نانک ۔ خدا خدمتگار و عابد ورضا کار میں اور عابد وریاکار خدا مین جذب ومجذوب ہوتا ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੪॥
منِ لاگیِ پ٘ریِتِ رام نام ہرِ ہرِ جپِئو ہرِ پ٘ربھُ ۄڈپھا ॥
ستِگُر بچن سُکھانے ہیِئرےَ ہرِ دھاریِ ہرِ پ٘ربھ ک٘رِپپھا ॥੧॥
میرے من بھجُ رام نام ہرِ نِمکھپھا ॥
ہرِ ہرِ دانُ دیِئو گُرِ پوُرےَ ہرِ ناما منِ تنِ بسپھا ॥੧॥ رہاءُ ॥
کائِیا نگرِ ۄسِئو گھرِ منّدرِ جپِ سوبھا گُرمُکھِ کرپپھا ॥
ہلتِ پلتِ جن بھۓ سُہیلے مُکھ اوُجل گُرمُکھِ ترپھا ॥੨॥
انبھءُ ہرِ ہرِ ہرِ لِۄ لاگیِ ہرِ اُر دھارِئو گُرِ نِمکھپھا ॥
کوٹِ کوٹِ کے دوکھ سبھ جن کے ہرِ دوُرِ کیِۓ اِک پلپھا ॥੩॥
تُمرے جن تُم ہیِ تے جانے پ٘ربھ جانِئو جن تے مُکھپھا ॥
ہرِ ہرِ آپُ دھرِئو ہرِ جن مہِ جن نانکُ ہرِ پ٘ربھُ اِکپھا ॥੪॥੫॥
پ٘ربھاتیِ مہلا ੪॥
گُر ستِگُرِ نامُ د٘رِڑائِئو ہرِ ہرِ ہم مُۓ جیِۄے ہرِ جپِبھا ॥
دھنُ دھنّنُ گُروُ گُرُ ستِگُرُ پوُرا بِکھُ ڈُبدے باہ دےءِ کڈھِبھا ॥੧॥
جپِ من رام نامُ اردھاںبھا ॥
اُپجنّپِ اُپاءِ ن پائیِئےَ کتہوُ گُرِ پوُرےَ ہرِ پ٘ربھُ لابھا ॥੧॥ رہاءُ ॥
رام نامُ رسُ رام رسائِنھُ رسُ پیِیا گُرمتِ رسبھا ॥
لوہ منوُر کنّچنُ مِلِ سنّگتِ ہرِ اُر دھارِئو گُرِ ہرِبھا ॥੨॥
ہئُمےَ بِکھِیا نِت لوبھِ لُبھانے پُت کلت موہِ لُبھِبھا ॥
تِن پگ سنّت ن سیۄے کبہوُ تے منمُکھ بھوُنّبھر بھربھا ॥੩॥
تُمرے گُن تُم ہیِ پ٘ربھ جانہُ ہم پرے ہارِ تُم سرنبھا ॥
جِءُ جانہُ تِءُ راکھہُ سُیامیِ جن نانکُ داسُ تُمنبھا ॥੪॥੬॥ چھکا ੧॥
لفظی معنی:
درڑاییؤ۔ پختہ یا ذہن نشین کرائیا۔ موئے جیوے ۔ روحانی واخلاقی طور پر مردہ زندگی سے بدل کر الہٰی نام کے مطابق ست سچ ۔ حق و حقیت کے مطابق زندگی کا بدلاؤ ۔ ہر جیپو۔ لاہٰی یادوریاض۔ باہ دئے گڈبھا۔ ملتا ہے ۔ رہاؤ۔ رسائن ۔ لطفون کا گھر۔ رسبھا۔ لطف سے ۔ لوہ ۔ لوہا۔ نور۔ بوسیدہ لوہا۔ کنچن ۔ سونا۔ ار۔ دل۔ ہربھا۔ الہیی نور۔ (2) ہونمے ۔خودی۔ دکھیا۔ دیاوی سرمایہ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ لبھانے ۔ لالچ کرنا۔ پت۔ بیٹے ۔ کلت۔ عورت۔ موہ لھبھا۔ محبت کا لالچ۔ منمکھ بھو نبھر بھروا۔ مرید من بھبل۔ مراد حسد۔ بغض۔ کینہ ۔ شہوت وخواہشات کی دیکھتی راکھ ۔ بھروا۔ بھرار رہتا ہے (3) پرے ہار سر نبھا ۔ شکست خوردہ ہوکر تمہارے زیر پناہ آئے ہیں۔ جیؤ۔ جانہو ۔ جیسے رضا ہو۔ رکاھہو۔ بچاؤ۔ داس تمنبھا۔ تمہارے غلام ہے ۔
ترجمہ:
اے دل الہیی نام کی یادوریاض کیا یہ یادوریاض کے لائق ہے ۔ دوسرے کسی کوشش کانوں میں پوشیدہ منتر سنانے ذہن نشین کرانے سے کبھی الہٰی وسل وملاپ حاصل نہیں ہوتا (1) رہاؤ۔ مرشد اور سچےمرشد سے الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت ذہن نشین کرائیا ۔ جس کی برکت سے روحانی واخلاقی طور پر مردہ پژمرد زندگی روحانی واخلاقی طور پر زندگی نصبی ہوئی ۔ الہٰی یادوریاض سے ۔ کامل مرشد قابل ستائش ہے جس نے روحانی واخلاقی طور مردہ زندگی کے زیرلیلے سمند ر سے ڈوبتے کو بازوپکڑ کر نکال لیتا ہے (1) الہٰی نام لطفوں کا گھر ہے یہ نام کا لطف سبق مرشد کے ذریعے لیا جاسکتا ہے ۔ جیسے پرانا بوسیدہ لوہازنگ آلودہ پارس کے چھونے سے ونابن جاتا ہے ۔ ایسے ہی ساتھیوں سے ملکر الہٰی نام کا لطف دلمیں بسانے سے مرشد کی وساطت سےا لہٰی نور ظاہر ہوجاتا ہے (2) جو انسان خودی دنیاوی دولت کے لالچ عورت اور اولاد کی محبت میں گرفتار رہتے ہیں ۔ کبھی محوبان و عاشقان الہٰی سنتوں کی کبھی خدمت نہیں کی وہ مرید من خوآہشات ، حسد ، بغض وکینہ کی دیکتی راکھ میں دیکتے رہتےہیں (3) اے خدا تیرے اوصاف تجھے ہی معلوم ہم نے شکست خورہ ہوکر تیری زیر پناہ آئے ہیں۔ جیسے تو سمجھے تیری رضا وفرمان ہو میرے آقا بچاؤ برائیوں سے ۔خدمتگار نانک تیرا ہی خدمتگار و غلام ہے ۔

پ٘ربھاتیِ بِبھاس پڑتال مہلا ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جپِ من ہرِ ہرِ نامُ نِدھان ॥
ہرِ درگہ پاۄہِ مان ॥
جِنِ جپِیا تے پارِ پران ॥੧॥ رہاءُ ॥
سُنِ من ہرِ ہرِ نامُ کرِ دھِیانُ ॥
سُنِ من ہرِ کیِرتِ اٹھسٹھِ مجانُ ॥
سُنِ من گُرمُکھِ پاۄہِ مانُ ॥੧॥
جپِ من پرمیسُرُ پردھانُ ॥
کھِن کھوۄےَ پاپ کوٹان ॥
مِلُ نانک ہرِ بھگۄان ॥੨॥੧॥੭॥
لفظی معنی:
ندھان۔ خزانہ ۔ درگیہہ۔ عدالت۔ مان ۔ عزت و وقار۔ جپیا۔ یادوریاض کی ۔ پار پران ۔ کامیابی حاصل کی ۔ رہاؤ۔ دھیان ۔ توجہ ۔ ہر کیرت ۔ الہٰی صفت صلاح۔ حمدوثناہ ۔ اٹھ سٹھ مجان۔ اڑسٹھ زیارت گاہوں کی زیارت ہے ۔ گورمکھ ۔ گرویا مرشد کے زریعے یا مرید مرشد وہکر (1) پرمیسور۔ پرم ایسور۔ بھاری مالک ۔پردھان ۔ مقبول عام۔ کھن۔ معمولی وقفے کے اندر۔ کھوکے ۔مٹاتا ہے ۔ پاپ کوٹان ۔ کروڑوں گناہ۔ مل۔ مل جائیگا۔
ترجمہ:
اے دل الہیی نام کی یادکر جو حقیقی خذانہ ہے تکاہ الہٰی عدالت میں تجھے تجھے توقیر و وقار حاصل ہو تاکہ الہٰی عدالت میں تجھے تجھے توقیر و وقار حاصل ہو ۔ جنہوں نے یادوریاض کی روحانی اخلاقی طور پر زندگی میں کامیابی حاصل کی (1) رہاؤ اے دل سن الہٰی نام میں دھیان لگا۔ اے دل سن الہٰی حمدوثناہ اڑصتھ زیارت گاہوں کی زیارت ہے ۔ اے دل سن مرید مرشد عزت کماتا ہے (1) اے دل یاد کر خدا کو جو اکبر ہے بڑا ہے ۔ جو معمولی وقفے کے اندر کروڑون عیب دور کر دتیا ہے گناہ مٹا دیتا ہے ۔ اے نانک۔ ہمیشہ خدا سے ملاپ رکھو ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫ بِبھاس
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
منُ ہرِ کیِیا تنُ سبھُ ساجِیا ॥
پنّچ تت رچِ جوتِ نِۄاجِیا ॥
سِہجا دھرتِ برتن کءُ پانیِ ॥
نِمکھ ن ۄِسارہُ سیۄہُ سارِگپانیِ ॥੧॥
من ستِگُرُ سیۄِ ہوءِ پرم گتے ॥
ہرکھ سوگ تے رہہِ نِرارا تاں توُ پاۄہِ پ٘رانپتے ॥੧॥ رہاءُ ॥
کاپڑ بھوگ رس انِک بھُنّچاۓ ॥
مات پِتا کُٹنّب سگل بناۓ ॥
رِجکُ سماہے جلِ تھلِ میِت ॥
سو ہرِ سیۄہُ نیِتا نیِت ॥੨॥
تہا سکھائیِ جہ کوءِ ن ہوۄےَ ॥
کوٹِ اپ٘رادھ اِک کھِن مہِ دھوۄےَ ॥
داتِ کرےَ نہیِ پچھد਼تاۄےَ ॥
ایکا بکھس پھِرِ بہُرِ ن بُلاۄےَ ॥੩॥
کِرت سنّجوگیِ پائِیا بھالِ ॥
سادھسنّگتِ مہِ بسے گُپال ॥
گُر مِلِ آۓ تُمرےَ دُیار ॥
جن نانک درسنُ دیہُ مُرارِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
تن ۔ جسم۔ ساجیا۔ پیدا کیا ۔ پنچ تت۔ پانچ مادیات ۔ من ہرکیا ۔ دل ۔ جوت ۔ نور ۔ روح۔ رچ۔پیدا کرکے ۔ نواز یا۔ عظمت۔ عنایت کی ۔ سجا۔ خوآہگاہ ۔ دھرت۔ زمین۔ برتن ۔ استعمال کرنے کے لئے پانی۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کے لئے وسارہو ۔ بھلاؤ۔ سارنگ پانی ۔ خدا (1) پرم گتے ۔ بلند روحانی واخلاقی ہستی ۔ ہرکھ ۔ خوشی۔ سوگ۔ غمی ۔ نرار۔ علیحدہ ۔پران پتے ۔ مالک زندگی (1) رہاؤ۔ کاپڑ۔ کپڑے ۔ بھوگ رس۔ کھانے کا مزہ۔ انک۔ بیشمار۔ بھنچائے ۔ دییئے ۔ کٹب ۔ قبیلہ ۔ رزق ۔ روزی۔ جل تھل۔ پانی اور زمین ۔ میت۔ دوست۔ نتانیت۔ ہر روز (2) سکھائی ۔ ساتھی ۔ مددگار۔ کوٹ اپرادھ ۔ کروڑون گناہ۔ دہووے ۔ مٹاتا ہے ۔ دات۔ سخاوت۔ دیتا ہے ۔ بہور۔ دوبار۔ بلاوے ۔ بلاتا ۔ حساب نہیں مانگتا (3) کرت۔ اعمال۔ کار۔ سنجوگی ۔ملاپ ۔ بھال۔ تلاش کرکے ۔ سادھ سنگت۔ پاکدامن ساتھیوں میں۔ گوپال۔ مالک۔ زمین ۔ تمرے دوآر۔ تیرے دروازے پر ۔ مرار۔ خدا۔
ترجمہ:
اے دل خدمت مرشد سے بلند روحانی واخلاقی زندگی بن جاتی ہے ۔ جو اگر تو غمی خوشی سے بیلاگ رہیگا تو تیرا ملاپ زندگی کے مالک سے ہوجائیگا۔ رہاؤ۔ اے انسان جس خدا تیرا من پیدا کیا ہے اور تیرا جسم مکمل کیا ہے ۔ پانچ مادیات پیدا کرکے اسمیں روح و نور سے سجائیا ہے ۔ جس نے یترے لئے خوآبگاہ بنائی ہے استعمال کے لئے پانی دیا ہے اسے کبھی فراموش نہ کرؤ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے بھی اور خدمت خدا کرؤ (1) جس نے تجھے پہننے کے لئے کپڑے پر لطف بیشمار قسموں کے کھانے پہنچاتا ہے ۔ ماں باپ ۔ قبیلہ پیدا کیا ہے ۔ جو پانی زمین غرض یہ کہ ہر جگہ پہنچاتا ہے ۔ روزی دیتا ہے اُسکی ہر روز خدمت کرو اور یاد کرؤ (2) اے انسان جہاں تیرا کوئی یارومددگار نہیں وہاں تیرا یار ومددگار ہوت اہے ۔ تیرے کروڑون گناہگاریاں ایک منٹ میں صاف کر دیتا ہے اور دیکر اسکا افسوس یا پچھتاتا نہیں اور ایکبار بخشش کرکے حساب نہیں مانگتا (3) اپنے پہلے کئے اعمال کی مطابق اسے پاکدامن ساتھیوں کی صحبت و قربت میں حاصل ہوتا ہے ۔ وہ پاکدامنوں صحبت و قربت میں حاصل ہوتا ہے ۔ مرشد کے ملاپ اے خدا تیرے در پر حاضر ہوا ہوں اے خدا اپنے خادم نانک دیدار بخش۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
پ٘ربھ کیِ سیۄا جن کیِ سوبھا ॥
کام ک٘رودھ مِٹے تِسُ لوبھا ॥
نامُ تیرا جن کےَ بھنّڈارِ ॥
گُن گاۄہِ پ٘ربھ درس پِیارِ ॥੧॥
تُمریِ بھگتِ پ٘ربھ تُمہِ جنائیِ ॥
کاٹِ جیۄریِ جن لیِۓ چھڈائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جو جنُ راتا پ٘ربھ کےَ رنّگِ ॥
تِنِ سُکھُ پائِیا پ٘ربھ کےَ سنّگِ ॥
جِسُ رسُ آئِیا سوئیِ جانےَ ॥
پیکھِ پیکھِ من مہِ ہیَرانےَ ॥੨॥
سو سُکھیِیا سبھ تے اوُتمُ سوءِ ॥
جا کےَ ہ٘رِدےَ ۄسِیا پ٘ربھُ سوءِ ॥
سوئیِ نِہچلُ آۄےَ ن جاءِ ॥
اندِنُ پ٘ربھ کے ہرِ گُنھ گاءِ ॥੩॥
تا کءُ کرہُ سگل نمسکارُ ॥
جا کےَ منِ پوُرنُ نِرنّکارُ ॥
کرِ کِرپا موہِ ٹھاکُر دیۄا ॥
نانکُ اُدھرےَ جن کیِ سیۄا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
سوبھا۔ شہرت ۔ کام۔ شہوت۔ کرؤدھ ۔ غصہ ۔ لوبھا۔ لالچ۔ بھنڈار۔ خزانہ ۔ گن گاویہہ۔ حمدوثناہ۔ پربھ درس پیار۔ خدا کے دیدار کی محبت کے لئے (1) بھگت۔ عبادت وریاضٹ ۔ جنائی۔ سمجہائی ۔ جیوری رسی ۔پھندہ (1) رہاؤ۔ رنگ ۔ پریم پیار۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ رس۔ لطف ۔ مزہ۔ پیکھ پیکھ ۔ دیکھ دیکھ (2) اُوتم۔ بلند ہستی ۔ ہردے ۔ دلمیں۔ نہچل۔ مستقل مزاج۔ ۔ اندن ۔ ہر روز (3) ٹمسکار۔ سجدہ ۔ سرجھکاؤ۔ پورن نرنکار۔ کامل خدا موہ۔ مجھے۔
ترجمہ:
اے خدا اپنے پیار وخدمت کے بارے اے خدا تو نے اپنے خدمتگاروں کو خود ہی سمجھائیا ہے اور انکے دنیاوی زندگی کے پھندے کاٹ کر نجات دلائی ہے ۔ رہاؤ۔ الہٰی خدمت و عبادت و بدنگی الہٰی عاشق کی عظمت وحشمت بنتی ہے ۔ اسے اسے اسکے دل ودماغ سے شہوت غصہ اور دُوسری بیماریاں مٹ جاتی ہے ۔ لالچ ختم ہوجاتا ہے تیرا نام تیرے خدمتگار کے لئے ایک خزانہ ہے وہ تیرے دیدار کی خواہش کے لئے تیری حمدوثناہ کرتا ہے (1) جو شخص الہٰی محبت و پیار میں محو و مجذوب ہو گیا اسے الہٰی ساتھ کا آرام و آسائش پائیا۔ اسکا لطف کا مزہ ہے وہی جانتا ہے اسے دیکھ دیکھ دل کو حیرانی ہوتی ہے (2) وہ سب سے بلند روحانی واخلاقی زندگی والا ہو جات اہے ۔ جس کے دلمیں خدا بس جات اہے ۔ وہ مستقل مزاج ہو جاتا ہے بھٹکتا نہیں۔ وہ ہر روز الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے (3) اسے ہمیشہ سجدہ کرؤ سر جھکاؤ جس کے دلمیں کامل خدا بستا ہے ۔ اے خدا کرم وعنایت فرماتاکہ نانک تیرے خدمتگار کی خدمت سے برائیوں سے بچاؤ کر سکے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
گُن گاۄت منِ ہوءِ اننّد ॥
آٹھ پہر سِمرءُ بھگۄنّت ॥
جا کےَ سِمرنِ کلمل جاہِ ॥
تِسُ گُر کیِ ہم چرنیِ پاہِ ॥੧॥
سُمتِ دیۄہُ سنّت پِیارے ॥
سِمرءُ نامُ موہِ نِستارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِنِ گُرِ کہِیا مارگُ سیِدھا ॥
سگل تِیاگِ نامِ ہرِ گیِدھا ॥
تِسُ گُر کےَ سدا بلِ جائیِئےَ ॥
ہرِ سِمرنُ جِسُ گُر تے پائیِئےَ ॥੨॥
بوُڈت پ٘رانیِ جِنِ گُرہِ ترائِیا ॥
جِسُ پ٘رسادِ موہےَ نہیِ مائِیا ॥
ہلتُ پلتُ جِنِ گُرہِ سۄارِیا ॥
تِسُ گُر اوُپرِ سدا ہءُ ۄارِیا ॥੩॥
مہا مُگدھ تے کیِیا گِیانیِ ॥
گُر پوُرے کیِ اکتھ کہانیِ ॥
پارب٘رہم نانک گُردیۄ ॥
ۄڈےَ بھاگِ پائیِئےَ ہرِ سیۄ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
گن گاوٹ ۔ الہٰی حمدوثناہ سے ۔ من ہوئے انند۔ دل سکون محسوس کرتا ہے ۔ بھگونت ۔ تقدیر ساز خدا۔ کلمل۔ گناہ (1) سمت۔ نیک صلاح۔ اچھا مشورہ ۔ اچھی عقل۔ سمورؤ۔ موہ نستارو۔ مجھے کامیاب بناو ۔ رہاؤ۔ جن گر۔ جس مرشد نے ۔ مارگ ۔ سیدھا ۔ صراط مستقیم ۔ سیدھاراستہ ۔ سگل تیاگ۔ سب کچھ چھوڑ کر ۔ نام ہر گیدھا ۔ الہٰی نام ست ۔ سَچ حق و حقیقت میں۔ محوکیا۔ ہر سمرن۔ الہٰی یادوریاض حاصل ہو۔ (2) بوڈت۔ ڈوبتا ہوآ۔ ترائیا۔ کامیاب کیا۔ پرساد۔ رحمت سے ۔ حلت پلت۔ ہر دو عالم ۔ گریہہ۔ گرونے ۔ داریا۔ قربان (3) مہامگدھ ۔
Page No 36 is missing
باہر ہے ۔ اے نانک۔ مرشد کا کامیاب بنانے والی ہستی ے ۔ بلند قسمت سے اسکی خدمت حاصل ہوتی ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
سگلے دوُکھ مِٹے سُکھ دیِۓ اپنا نامُ جپائِیا ॥
کرِ کِرپا اپنیِ سیۄا لاۓ سگلا دُرتُ مِٹائِیا ॥੧॥
ہم بارِک سرنِ پ٘ربھ دئِیال ॥
اۄگنھ کاٹِ کیِۓ پ٘ربھِ اپُنے راکھِ لیِۓ میرےَ گُر گوپالِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تاپ پاپ بِنسے کھِن بھیِترِ بھۓ ک٘رِپال گُسائیِ ॥
ساسِ ساسِ پارب٘رہمُ ارادھیِ اپُنے ستِگُر کےَ بلِ جائیِ ॥੨॥
اگم اگوچرُ بِئنّتُ سُیامیِ تا کا انّتُ ن پائیِئےَ ॥
لاہا کھاٹِ ہوئیِئےَ دھنۄنّتا اپُنا پ٘ربھوُ دھِیائیِئےَ ॥੩॥
آٹھ پہر پارب٘رہمُ دھِیائیِ سدا سدا گُن گائِیا ॥
کہُ نانک میرے پوُرے منورتھ پارب٘رہمُ گُرُ پائِیا ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
سگللے ۔ سارے ۔ دت۔ گناہ (1) بارک بچے ۔ اوگن ۔ بداوصاف ۔ گوپال۔ مالک علام (1) رہاؤ۔ تاپ پاپ۔ آدبیاد۔ اپاد اور گناہ کھن بھیتر۔ تھوڑے سے وقفے میں۔ گوسائیں مالک عالم۔ ساس ساس۔ ہر سان ۔ پار برہم ۔ کامیابی بخشنے والا خدا۔ اداھی ۔ یاد کیا (2) اگم اگوچر۔ بے انت۔ انسانی رسائی سے بعید بیان سے باہر بیشمار ۔ لاہا۔ کھاٹ۔ منافع کما کر۔ دھنونتا۔ مالدار۔ سرمایہ دار۔ دھیایئے ۔ توجہ دیں۔ منورتھ ۔ مقصد۔ پار برہم کامیاب بنانیوالا خدا ۔
ترجمہ:
اے مہربان خدا ہم بچے تیرے سرن تیرے زیر سایہ ہیں۔ ہمارے بداوصاف مٹا کر اپنا بناؤ (1) رہاؤ۔ سارے عذاب مٹے سکھ ملا اور اپنا نام یادوریاض کرائیا۔اپنی کرم وعنایت سے خدمت کرائی اور سارے گناہگاری مٹائی (1) خدا مہربان ہوا۔ ہر طرح کے عذآب اور گناہ پل بھر میں مٹائے ہر سانس یاد کیا خدا سیے سَچے مرشد پر قربان(2) انسانی رسائی عقل و ہوش بعید بیان سے باہر اعداد و شمار سے باہر آقا اسکی اوصاف و وصف کا آخر کا پتہ نہیں چلتا ۔ اسمیں دھیان دینے کا منافع کما کر دؤلتمند ہوجاؤ (3) ہر وقت خد امیں دھیان لگائیا حمدوثناہ کی ۔ اے نانک۔ بتادے کہ سارے مقصد حل ہوگئے ۔ مرشد وخدا کا وصل حاصل ہوا۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
سِمرت نامُ کِلبِکھ سبھِ ناسے ॥
سچُ نامُ گُرِ دیِنیِ راسے ॥
پ٘ربھ کیِ درگہ سوبھاۄنّتے ॥
سیۄک سیۄِ سدا سوہنّتے ॥੧॥
ہرِ ہرِ نامُ جپہُ میرے بھائیِ ॥
سگلے روگ دوکھ سبھِ بِنسہِ اگِیانُ انّدھیرا من تے جائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جنم مرن گُرِ راکھے میِت ॥
ہرِ کے نام سِءُ لاگیِ پ٘ریِتِ ॥
کوٹِ جنم کے گۓ کلیس ॥
جو تِسُ بھاۄےَ سو بھل ہوس ॥੨॥
تِسُ گُر کءُ ہءُ سد بلِ جائیِ ॥
جِسُ پ٘رسادِ ہرِ نامُ دھِیائیِ ॥
ایَسا گُرُ پائیِئےَ ۄڈبھاگیِ ॥
جِسُ مِلتے رام لِۄ لاگیِ ॥੩॥
کرِ کِرپا پارب٘رہم سُیامیِ ॥
سگل گھٹا کے انّترجامیِ ॥
آٹھ پہر اپُنیِ لِۄ لاءِ ॥
جنُ نانکُ پ٘ربھ کیِ سرناءِ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
سمرت نام۔ ست سَچ حق وحقیقت کی یاد وریاض سے ۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ ناسے ۔ دور ہوئے ۔ سَچ نام۔ خدا کا سَچا نام۔ راسے ۔ پونجی۔ سرمایہ۔ درگیہہ۔ عدالت ۔ کچہری ۔ سوبھادنت ۔ عزدار۔ شہرت یافتہ۔ سیوک سیو۔ خدمتگار خدمت سے ۔ سوہنتے ۔ اچھے لگتے ہیں۔ (1) روگ ۔ بیماریاں ۔ دکوھ ۔ عیب۔ ونسیہہ۔ مٹتے ہیں۔ اگیان ۔ لاعلمی ۔ رہاؤ۔ جنم مرن۔ آواگون ۔ تناسخ۔ پریت۔ پیار۔ کلیس۔ جھگڑے ۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ بھل۔ اچھا ۔ ہوس۔ ہودیگا۔ (2) پرساد۔ رحمت۔ دھیائی۔ توجہ دی ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ لو۔ پیار۔ محویت (3) سگل گھٹا کے انتر جامی ۔ سب کے دلی راز جاننے والا۔ اپنی لو۔ اپنا پیار۔
ترجمہ:
الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت یاد رکھو اس سے سارے بیماریاں اور عیب برائیاں ختم ہوجاتی ہیں لا علمی کی مدہوشی ختم ہوجاتی ہے دل پر اثر انداز نہیں ہوتی ۔ رہاؤ۔ نام کی یاد سے سارے گناہ ختم ہو جاتے ہیں ۔ مرشد نے سَچے نام کا سرمایہ بخشا ہے اس سے الہٰی عدالت میں شہرت و عزت حاصل ہوتی ہے ۔ خدمتگار خدمت سے اچھے لگتے ہیں (1) اے دوست آواگون اور تناسخ سے بچاتا ہے ۔ الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت سے پیار ہوجاتا ہے ۔ اس سے دیرینہ جھگڑے مٹتے ہیں۔ وہی اچھا ہے جس پر راضی ہے خدا (2) قربان ہوں اس مرشد پر سوبار جسکی رحمت سے الہٰی نام میں دھیان لگات ہے ۔ اسیا مرشد بلند قسمت سے ملتا ہے ۔ جسکے ملاپ سے خدا سے پیار بنتا ہے محبت ہوتی ہے (3) اے کامیابیاں بخشنے والے خدا کرم وعنایت فرما ۔ تو سب کے دل کے پوشیدہ راز جاننے والا ہے ۔ میرے دلمیہں ہر وقت تیری محبت بنی رہے ۔ اے خدا خادم نانک۔ تیرے زیر سایہ وپناہ ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
کرِ کِرپا اپُنے پ٘ربھِ کیِۓ ॥
ہرِ کا نامُ جپن کءُ دیِۓ ॥
آٹھ پہر گُن گاءِ گُبِنّد ॥
بھےَ بِنسے اُتریِ سبھ چِنّد ॥੧॥
اُبرے ستِگُر چرنیِ لاگِ ॥
جو گُرُ کہےَ سوئیِ بھل میِٹھا من کیِ متِ تِیاگِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
منِ تنِ ۄسِیا ہرِ پ٘ربھُ سوئیِ ॥
کلِ کلیس کِچھُ بِگھنُ ن ہوئیِ ॥
سدا سدا پ٘ربھُ جیِء کےَ سنّگِ ॥
اُتریِ میَلُ نام کےَ رنّگِ ॥੨॥
چرن کمل سِءُ لاگو پِیارُ ॥
بِنسے کام ک٘رودھ اہنّکار ॥
پ٘ربھ مِلن کا مارگُ جاناں ॥
بھاءِ بھگتِ ہرِ سِءُ منُ ماناں ॥੩॥
سُنھِ سجنھ سنّت میِت سُہیلے ॥
نامُ رتنُ ہرِ اگہ اتولے ॥
سدا سدا پ٘ربھُ گُنھ نِدھِ گائیِئےَ ॥
کہُ نانک ۄڈبھاگیِ پائیِئےَ ॥੪॥੬॥
پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
Page No 41 is missing.
بنتے ۔ خدا ہمیشہ اسکا ساتھ دیتا ہے اور نام کے پیار سے دل سے ناپاکیزگی دور ہو جاتی ہے (2) جو خدا کا گرویدہ ہوجاتا ہے ۔ شہوت ، غصہ ، غرور اور بدائیاں دور ہو جاتی ہے ۔ اسے الہٰی ملاپ کے طور طریقوں اور راستوں کی واقفیت ہوجاتی ہے الہٰی پریم پیار عشق و محبت اور خدمت سے اسکےد لمیں الہٰی عقیدت اور بھروسا پیدا ہوجاتا ہے (3) اے دوست عاشق الہٰی محبوب خدا امدادی دوست سن نام کا قیمتی ہیرا خدا کا جولا حاصل اور اتول ہے ۔ ہمیشہ ہمیشہ ایسے خدا کی حمدوثناہ کیجیئے ۔ اے نانک بتادے ۔ بلند قسمت سے حاصل ہوتا ہے ۔

سے دھنۄنّت سیئیِ سچُ ساہا ॥
ہرِ کیِ درگہ نامُ ۄِساہا ॥੧॥
ہرِ ہرِ نامُ جپہُ من میِت ॥
گُرُ پوُرا پائیِئےَ ۄڈبھاگیِ نِرمل پوُرن ریِتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پائِیا لابھُ ۄجیِ ۄادھائیِ ॥
سنّت پ٘رسادِ ہرِ کے گُن گائیِ ॥੨॥
سپھل جنمُ جیِۄن پرۄانھُ ॥
گُر پرسادیِ ہرِ رنّگُ مانھُ ॥੩॥
بِنسے کام ک٘رودھ اہنّکار ॥
نانک گُرمُکھِ اُترہِ پارِ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
دھنونت ۔ دؤلتمند۔ سیئی ۔ وہی ۔ ساہا ۔ شاہوکار۔ ہرکی درگیہہ۔ الہٰی دربار۔ نام وساہا۔ الہٰی نام ست سَچ ۔ حق وحقیقت کی خرید کی (1) من میت۔ دلی دوست۔ گرپورہ کامل مرشد نرمل۔ پاک ۔ پورن ۔ مکمل ۔ ریت رسم (1) رہاؤ۔ لابھ ۔ منافع۔ وجی دادھائی۔ خوشی ہوئی ۔ سنت پرساد۔ سنت کی رحمت سے (2) سپھل۔ برآور ۔ کامیاب۔ پروان ۔ منظور ۔ قبول۔ ہررنگ مان ۔ الہیی پیار کا لطف ے (3) ونسے ۔ مٹے ۔ کام کرؤدھ اہنکار۔ شہوت غصہ اور غرور۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ اُترے پار۔ کامیاب ہوئے ۔
ترجمہ:
اے دلی دوست خدا کےنام کو یاد کیا کر۔ کامل مرشد بلند قسمت سے ملتا ہے جسکے شروع واصول پاک ہوں (1) رہاؤ۔ وہی ہے دؤلتمند سرمایہ دار اور وہی سَچا شاہوکار جو خدا کی عدالت میں نام ست سَچ و حقیقت و حق کا خریدار ہو (1) اسنے زندگی کا فائدہ کمائیا ہے خوشیاں حاصل کہیںہیں سنت کی رحمت سے الہٰی حمدوثناہ کرتا رہتا ہے (2) اسکی زندگی کامیاب ہے اور خدا کے دربار قبول ہوجاتا ہے رحمت مرشد سے الہٰی پیار پریم کا لطف لیتا ہے ۔ اسکے شہوت ، غصہ اور غرور مٹ جاتے ہیں۔ اےنانک۔ مرشد کی وساطت سے کامیاب ہو جاتا ہے۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
گُرُ پوُرا پوُریِ تا کیِ کلا ॥
گُر کا سبدُ سدا سد اٹلا ॥
گُر کیِ بانھیِ جِسُ منِ ۄسےَ ॥
دوُکھُ دردُ سبھُ تا کا نسےَ ॥੧॥
ہرِ رنّگِ راتا منُ رام گُن گاۄےَ ॥
مُکتد਼ سادھوُ دھوُریِ ناۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر پرسادیِ اُترے پارِ ॥
بھءُ بھرمُ بِنسے بِکار ॥
من تن انّترِ بسے گُر چرنا ॥
نِربھےَ سادھ پرے ہرِ سرنا ॥੨॥
اند سہج رس سوُکھ گھنیرے ॥
دُسمنُ دوُکھُ ن آۄےَ نیرے ॥
گُرِ پوُرےَ اپُنے کرِ راکھے ॥
ہرِ نامُ جپت کِلبِکھ سبھِ لاتھے ॥੩॥
سنّت ساجن سِکھ بھۓ سُہیلے ॥
گُرِ پوُرےَ پ٘ربھ سِءُ لےَ میلے ॥
جنم مرن دُکھ پھاہا کاٹِیا ॥
کہُ نانک گُرِ پڑدا ڈھاکِیا ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
کلا۔ قوت ۔ طاقت۔ اٹلا۔ نہ ٹلنے والا۔ قائم دائم ۔ نسے ۔ مٹ ۔ جاتا ہے (1) ہر رنگ راتا۔ الہٰی پیار مین محو یا متاثر۔ مکتو ۔ نجات۔ چھٹکارہ ۔ سادہو دہوری ناوے ۔ پاکدامن کے قدموں کی دہول کاغسل (1) رہاؤ۔ اُترے پار۔ کامیابی پاتا ہے ۔ بھؤ۔ خوف۔ بھرم ۔ بھٹکن ۔ ونسے ۔ متتا ہے ۔ بکار ۔ برائی۔ نربھے ۔ بیخوف (2) اند۔ خوشی۔ سہج ۔ سکون ۔ رس۔ لطف۔ مزے ۔ گھنیرے ۔ بہت زیادہ۔ گرپورے ۔ کامل مرشد۔ رکاھے ۔ حفاظت کی ۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ لاتھے ۔ دور ہوئے (3) سنت ۔ محبوب الہٰی ۔ ساجن ۔ دوست۔ سکھ ۔ مرید۔ طالب علم ۔ بھیئے سہیلے ۔ آرام و آسائش پائیاجنم مرن دکھ ۔ تناسخ کا عذاب ۔ پڑدہ ۔ ڈھاکیا۔ عزت بچائی ۔
ترجمہ:
الہٰی پیار سے متاثر ہوکر دل الہیٰ حمدوثناہ کرتا ہے اور مرشد کا گرویدہ ہوکر اسکے قدمون کی دہول میں غسل کرتا ہے (1) رہاؤ۔ کامل مرشد کی کامل توفیق و قوت ہے ۔ کلام مرشد صدیوی قائم دائم رہتا ہے ۔ جسکے دلمیں سبق مرشد کلام مرشد بس جات اہے اسکے تمام مصائب و عذاب ختم ہوجاتے ہیں (1) رحمت مرشد سے انسان کو کامیابی حاصل ہوتی ہے اسکے خوف وہم و گمان شک و شبہات دور ہو جاتے ہیں بھٹکن مٹ جاتی ہے ۔ برائیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ مرشد اسکے دل و جان میں بس جاتا ہے ۔ جو بیخوف ہوکر پاکدامن مرشد کی پناہ لیتا ہے (2) اسے خوشیاں سکون لطف مزے اور بہت آرام و آسائش پات اہے ۔ الہٰی یادوریاض سے سارے گناہ دور ہو جاتے ہیں (3) عاشقان الہٰی محبوبان خدا دوست مرید آرام پاتے ہیں کامل مرشد ان کا ملاپ خدا سے کرادیتا ہے ۔ تناسخ ختم ہوجاتا ہے ۔ اے نانک بتا دے کہ مرشد نے ان کی عزت بچائی ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
ستِگُرِ پوُرےَ نامُ دیِیا ॥
اند منّگل کلِیانھ سدا سُکھُ کارجُ سگلا راسِ تھیِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
چرن کمل گُر کے منِ ۄوُٹھے ॥
دوُکھ درد بھ٘رم بِنسے جھوُٹھے ॥੧॥
نِت اُٹھِ گاۄہُ پ٘ربھ کیِ بانھیِ ॥
آٹھ پہر ہرِ سِمرہُ پ٘رانھیِ ॥੨॥
گھرِ باہرِ پ٘ربھُ سبھنیِ تھائیِ ॥
سنّگِ سہائیِ جہ ہءُ جائیِ ॥੩॥
دُءِ کر جوڑِ کریِ ارداسِ ॥
سدا جپے نانکُ گُنھتاسُ ॥੪॥੯॥
لفظی معنی:
انند منگل۔ خوشیاں ۔ کلیان ۔ خوشہالی ۔ کارج ۔ کام ۔ راس تھیا۔ درست ہوا۔ پایہ تکمیل تک پہنچا۔ رہاؤ۔ ووٹھے ۔ بسے ۔ ونسے ۔ مٹے (1) بانی ۔ کلام الہٰی۔ سمر ہو پرانی ۔ اے انسانوں یاد رکھو (2) سبھی تھائی۔ ہر جگہ۔ سنگ سہائی۔ ساتھ اور مددگار (3) دوئے کر جوڑ ۔ دونوں ہاتھ باندھ کر۔ ارداس۔ گذارش ۔ گن تاس۔ اوصاف کے خزانے کو ۔
ترجمہ:
کامل مرشد نے جیسے الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت عنایت کی ۔ اُسے روحانی خوشیاں خوشحالی صدیوی آرام و آسائش اور سارے کام درست ہوتے ہیں (1) رہاؤ۔ جو مرشد کا گرویدہ اور مرشد کے پاؤں دلمیں بسا لیتا ہے ۔ اسکے عذاب وہم و گمان و بھٹکن مٹ جاتی ہے (1) ہر روز صبح سویرے خدا کی حمدوثناہ کرؤ اور ہر وقت خدا کو یاد کرؤ (2) گھر باہر اور ہر جگہ جہاں میں جاتا ہوں خدا ساتھی اور مددگار ہوتا ہے (3) دونوں ہاتھ باندھ کر عرض گذارتا ہوں۔ کہ نانک ہمیشہ الہٰی اوصاف کے خزانے کی یادوریاض کرتا رہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
پارب٘رہمُ پ٘ربھُ سُگھڑ سُجانھُ ॥
گُرُ پوُرا پائیِئےَ ۄڈبھاگیِ درسن کءُ جائیِئےَ کُربانھُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کِلبِکھ میٹے سبدِ سنّتوکھُ ॥
نامُ ارادھن ہویا جوگُ ॥
سادھسنّگِ ہویا پرگاسُ ॥
چرن کمل من ماہِ نِۄاسُ ॥੧॥
جِنِ کیِیا تِنِ لیِیا راکھِ ॥
پ٘ربھُ پوُرا اناتھ کا ناتھُ ॥
جِسہِ نِۄاجے کِرپا دھارِ ॥
پوُرن کرم تا کے آچار ॥੨॥
گُنھ گاۄےَ نِت نِت نِت نۄے ॥
لکھ چئُراسیِہ جونِ ن بھۄے ॥
ایِہاں اوُہاں چرنھ پوُجارے ॥
مُکھُ اوُجلُ ساچے دربارے ॥੩॥
جِسُ مستکِ گُرِ دھرِیا ہاتھُ ॥
کوٹِ مدھے کو ۄِرلا داسُ ॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ پیکھےَ بھرپوُرِ ॥
نانک اُدھرسِ تِسُ جن کیِ دھوُرِ ॥੪॥੧੦॥
لفظی معنی:
خدا زندگی بنانے والے اعلےٰ تصورات بنانے والا ہے ۔ کامل مرشد سے بلند قسمت سے ملاپ حاصل ہوتا ہے اسکے دیدار کے لئے قربان جائیں(1) رہاؤ۔ صبر اور کلام سے گناہ مٹ جاتے ہیں۔ وہ الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت پر عمل کرنے کی توفیق رکھنے کے قابل ہوجاتا ہے ۔ پاکدامن سادہو کی صحبت سے ذہن پر نور اور روشن ہوجاتا ہے خدا دلمیں بس جاتا ہے (1) جسے انسان پیدا کیا ہے حفاظت بھی وہی کرتا ہے میرا خدا بے مالکوں کا مالک ہے ۔ جسے اپنی کرم وعنایت سے عزت بخشش کرتا ہے ۔ اسکے سارے اعمال اور کالم کامیاب ہوتے ہیں (2) جو ہر نیئے دن حمدوثناہ کرتا ہے اسے تناسخ میں نہیں پڑتا۔ ہر دو علاموں میں عزت پاتا ہے اور خدا کے سَچے دربار میں سرخرو ہوتا ہے (3) جسکی پیشانی پر مشیفقانہ ہاتھ رکھتا ہے وہ خدمتگار خدا ہو جاتا ہے مگر ایسا شخص بہت کم ہوتا ہے ۔ خدا زمین آسمان اور سمندر غرض یہ کہ ہر جگہ بستا ہے ۔ اے نانک۔ اسکی دہول سے تو بھی کامیاب ہو جائیگا۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
کُربانھُ جائیِ گُر پوُرے اپنے ॥
جِسُ پ٘رسادِ ہرِ ہرِ جپُ جپنے ॥੧॥ رہاءُ ॥
انّم٘رِت بانھیِ سُنھت نِہال ॥
بِنسِ گۓ بِکھِیا جنّجال ॥੧॥
ساچ سبد سِءُ لاگیِ پ٘ریِتِ ॥
ہرِ پ٘ربھُ اپُنا آئِیا چیِتِ ॥੨॥
نامُ جپت ہویا پرگاسُ ॥
گُر سبدے کیِنا رِدےَ نِۄاسُ ॥੩॥
گُر سمرتھ سدا دئِیال ॥
ہرِ جپِ جپِ نانک بھۓ نِہال ॥੪॥੧੧॥
لفظی معنی:
جس پر ساد۔ جسکی عنایت و رحمت سے (1) رہاؤ۔ انمرت بانی ۔ ایسا کلام جو مانند آب حیات مراد جو زندگی کو روحانی واخلاقی طور پر پاک بناتا ہے ۔ سنت نہال۔ سننے سے خوشی میسئر ہوتی ہے ۔ ونس۔ مٹ گئے ۔ دکھیا جنجال۔ دنیاوی دولت کے جھنجھٹ (1) ساچ سبد ۔ سَچے صدیوی کالم سے ۔ پریت۔ پیار۔ چیت۔ دلمیں (2) نام جپت۔ نام کی یادوریاض سے ۔ پرگاس۔ روشن۔ رونے نواس۔ ذہن نشین (3) سمرتھ ۔ باتوفیق ۔ دیال۔ مہربان۔ نہال۔ خوشی۔
ترجمہ:
قربانو ہوں اپنے مرشد پر جسکی رحمت سے الہٰی حمدوثناہ یادریاض ہوتی ہے ۔رہاؤ۔ آب حیات ایسا پانی جو زندگی کو روحانی واخلاقی طور پاک و شفاف بناتا ہے ۔ سننے سے خوشنودی حاصل ہوتی ہے ۔ اور دنیاوی دولت کے جھنجھٹ مٹ جاتے ہیں (1) سَچے کلام سے پیار ہوگیا اور خدا دلمیں بس گیا (2) نام کی یاد وریاض سے روشنی حاصل ہوئی اور کلام مرشد سے دلمین بسا (3) باتوفیق مرشد ہمیشہ مہربان ہوتا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی یادوریاضسے خوشی میسر ہوتی ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
گُرُ گُرُ کرت سدا سُکھُ پائِیا ॥
دیِن دئِیال بھۓ کِرپالا اپنھا نامُ آپِ جپائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّتسنّگتِ مِلِ بھئِیا پ٘رگاس ॥
ہرِ ہرِ جپت پوُرن بھئیِ آس ॥੧॥
سرب کلِیانھ سوُکھ منِ ۄوُٹھے ॥
ہرِ گُنھ گاۓ گُر نانک توُٹھے ॥੨॥੧੨॥
لفظی معنی:
دیال۔ غریب پرور۔ غریب نواز (1) رہاؤ۔ پرگاس۔ روشنی ۔ پورن بھئی آس۔ اُمید برآور ہوئی۔ پوری ہوئی (1) کلیان ۔ خوشحالی ۔ من دوٹھے ۔دلمیں بسے ۔ توٹھے ۔
ترجمہ:
مرشد کو یاد کرنے سے روحانی و ذہنی سکون ملتا ہے ۔ غریب نواز غریب پرور رحمان الرحیم خدا مہربان ہوآ پانے نام ست سَچ حق وحقیقت کی یاد وریاض کرائی (1) رہاؤ۔ پاک صحبت و قربت میں ملنے سے روحانی واخلاقی زندگی گذارنے کی روشنی اور واقفیت حاصل ہوئی ۔ خدا کی یادوریاض سے اُمیدیں پوری ہوتی ہے (1) ہر طرح کی خوشحالی اور آرام دلمیں بستا ہے ۔ اے نانک۔ مرشد جب مہربان ہوتاہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫ گھرُ ੨ بِبھاس
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
اۄرُ ن دوُجا ٹھاءُ ॥
ناہیِ بِنُ ہرِ ناءُ ॥
سرب سِدھِ کلِیان ॥
پوُرن ہوہِ سگل کام ॥੧॥
ہرِ کو نامُ جپیِئےَ نیِت ॥
کام ک٘رودھ اہنّکارُ بِنسےَ لگےَ ایکےَ پ٘ریِتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
نامِ لاگےَ دوُکھُ بھاگےَ سرنِ پالن جوگُ ॥
ستِگُرُ بھیٹےَ جمُ ن تیٹےَ جِسُ دھُرِ ہوۄےَ سنّجوگُ ॥੨॥
ریَنِ دِنسُ دھِیاءِ ہرِ ہرِ تجہُ من کے بھرم ॥
سادھسنّگتِ ہرِ مِلےَ جِسہِ پوُرن کرم ॥੩॥
جنم جنم بِکھاد بِنسے راکھِ لیِنے آپِ ॥
مات پِتا میِت بھائیِ جن نانک ہرِ ہرِ جاپِ ॥੪॥੧॥੧੩॥
لفظی معنی:
ٹھاؤ۔ ٹھکانہ ۔ بن ہر ناؤ۔ بغیر الہٰی نام۔ سرب سدھ ۔ ساری کامیابیاں ۔کلیان ۔ خیروعافیت۔ کام۔ مقصد(1) نیت ۔ ہرروز۔ کام کرؤدھ اہنکار ونسے ۔ شہوت ، غصہ ، غضبناکی اور غرور مٹتا ہے ۔ پریت پیار (1) رہاؤ۔ دوکھ بھاگے ۔ عذآب دور ہوتا ہے ۔ سرن پالن جوگ۔ پناہ میں آئے کی پرورش کرنے کی توفیق رکھتا ہے ۔ بھیٹے ۔ ملاپ (2) تیٹے ۔ تنگ کرتا۔ سنجوگ۔ ملاپ (2) رین ۔ ونس۔ شب و روز۔ دھیائے دھیان وئے ۔ توجہ کرے ۔ تجہو ۔ چھوڑو۔ بھرم۔ وہم۔ بھٹکن۔ شک و شبہ ۔ کرم اعمال۔ تقدیر یا مقدر (3) بکھاد۔ جھگڑے ۔ میت۔ دوست۔
ترجمہ:
ہر روز یاد کرؤ خدا کے نام ست ۔ سَچ حق و حقیقت کو اس سے شہوت غسہ اور غرور مٹ جاتا ہے اور واحد خدا سے پیار بنتاہے (1) رہاؤ۔ الہٰی نام کے بگیر نہیں دوسرا ٹھکانہ کوئی سارے مقصد و قصد درست ہو جاتے ہیں اور سارے کامل مکمل ہو جاتے ہیں (1) نام اپنانے سے عذاب و مصائب جاتے رہتے ہیں ۔ اور پناہ آئے کی پرورش کرنے کی توفیق رکھتا ہے ۔ جسکا ملاپ سَچے مرشد ہے الہٰی کتوال اُسکا کچھ وگاڑ نہیں سکتا جسکا ملاپ خدا کی طرف سے ہوا ہے (2) روز و شب لگاؤ دھیان خدا میں اور خدا کی برکت سے مٹاؤ بھٹکن اور دل کے وہم وگمان ۔ سادہووں کی صحبت میں مل جاتا ہے خدا جس کے اعمال پورے ہیں (3) دیرینہ جھگڑے مٹ جاتے ہیں۔ اور محافظ بنتا ہے خود خداوہی ماں ہے باپ ہے اور بھائی اے خدمتگار نانک یاد خدا کو کیا کر۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫ بِبھاس پڑتال
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رم رام رام رام جاپ ॥
کلِ کلیس لوبھ موہ بِنسِ جاءِ اہنّ تاپ ॥੧॥ رہاءُ ॥
آپُ تِیاگِ سنّت چرن لاگِ منُ پۄِتُ جاہِ پاپ ॥੧॥
نانکُ بارِکُ کچھوُ ن جانےَ راکھن کءُ پ٘ربھُ مائیِ باپ ॥੨॥੧॥੧੪॥
لفظی معنی:
رم۔ ہرجائی خدا۔ کل کلیس۔ عذاب و مصائب و جھگڑے ۔ لوبھ موہ۔ لالچ اور صحبت ۔ ونس جائے ۔ مٹ جائے ۔ اہ تاپ ۔ خودی کی تپش ۔ (1) رہاؤ۔ آپ۔ خوئشتا۔ تیاگ ۔ ترک کر۔ من پوت جاہے باپ۔ تکاہ دل پاک ہوجائے اور گناہ ختم ہوجائیں۔ بارک ۔ بچہ ۔ کچھو ۔ کچھ بھی ۔ راکھن ۔ رکھیا۔ حفاظت ۔
ترجمہ:
ہرجائی سب میں بسنے والے خدا کو یاد کیا کرؤ ۔ اس سے لڑائی جھگرے لالچ محبت غرور اور عذاب مٹ جاتا ہے (1) رہاؤ۔ خویئشتا اور خودی ختم کرکے محبوبان خدا کے پاؤں پڑو تاکہ دل پاک ہوجائے اور گناہ ختم ہوجائیں (1) نانک تو ایک نادان بچہ ہے کوئی حفاظت کے لئے اور بچانے کے لئے اے خدا تو ہی ماتا پتا ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
چرن کمل سرنِ ٹیک ॥
اوُچ موُچ بیئنّتُ ٹھاکُرُ سرب اوُپرِ تُہیِ ایک ॥੧॥ رہاءُ ॥
پ٘ران ادھار دُکھ بِدار دیَنہار بُدھِ بِبیک ॥੧॥
نمسکار رکھنہار منِ ارادھِ پ٘ربھوُ میک ॥
سنّت رینُ کرءُ مجنُ نانک پاۄےَ سُکھ انیک ॥੨॥੨॥੧੫॥
لفظی معنی:
چرن کمل۔ پائے مقدس۔ سرن ۔ پناہ۔ ٹیک۔ آسرا۔ اوچ موچ ۔ بلند عظمت (1) رہاؤ۔ پران ادھار۔ زندگی کا سہارا۔ دکھ بدار۔ عذاب دور کرنیوالا۔ دینہار۔ دینے کی توفیق رکھنے والا۔ بدھ بیک۔ باتمز ۔ نیک و بد کی تمیز رکھنے والا ۔ (1) تمسکار۔ سجدہ سرجھکاؤ۔ رکھنہار۔ حفاظت سے بچاؤ کی توفیق رکھنے والا۔ ارادھ ۔ یادوریاج ۔ میک ۔ واحد۔ سنت رین کرؤ مجن۔ محبوبان الہٰی کی دہول میں غسل کیجیئے ۔ سکھ انیک۔ یشمار آرام و آسائش ۔
ترجمہ:
اے خدا تیرے پاک پاؤں کا ہے آسرا۔ اے خدا تو نہایت بلند ہستی ہے سب پر تیری حکمرانی ہے نہایت وسع ہے (1) رہاؤ۔ تو زندگی کے لئے آسرا دکھ درد مٹانیوالا اور نیک وبد کی تمیز و تفریق کرنیوالا ہے (1) سر جھکاؤ سجدہ کرؤ یا دویراض کرؤ واحد خدا کو ۔ محبوبان الہٰی سنتوں کی دہول میں غسل کیجیئے اے نانک اس سے بیشمار آرام و آسائش حاصل ہوتی ہے ۔

پ٘ربھاتیِ اسٹپدیِیا مہلا ੧ بِبھاس
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دُبِدھا بئُریِ منُ بئُرائِیا ॥
جھوُٹھےَ لالچِ جنمُ گۄائِیا ॥
لپٹِ رہیِ پھُنِ بنّدھُ ن پائِیا ॥
ستِگُرِ راکھے نامُ د٘رِڑائِیا ॥੧॥
نا منُ مرےَ ن مائِیا مرےَ ॥
جِنِ کِچھُ کیِیا سوئیِ جانھےَ سبدُ ۄیِچارِ بھءُ ساگرُ ترےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مائِیا سنّچِ راجے اہنّکاریِ ॥
مائِیا ساتھِ ن چلےَ پِیاریِ ॥
مائِیا ممتا ہےَ بہُ رنّگیِ ॥
بِنُ ناۄےَ کو ساتھِ ن سنّگیِ ॥੨॥
جِءُ منُ دیکھہِ پر منُ تیَسا ॥
جیَسیِ منسا تیَسیِ دسا ॥
جیَسا کرمُ تیَسیِ لِۄ لاۄےَ ॥
ستِگُرُ پوُچھِ سہج گھرُ پاۄےَ ॥੩॥
راگِ نادِ منُ دوُجےَ بھاءِ ॥
انّترِ کپٹُ مہا دُکھُ پاءِ ॥
ستِگُرُ بھیٹےَ سوجھیِ پاءِ ॥
سچےَ نامِ رہےَ لِۄ لاءِ ॥੪॥
سچےَ سبدِ سچُ کماۄےَ ॥
سچیِ بانھیِ ہرِ گُنھ گاۄےَ ॥
نِج گھرِ ۄاسُ امر پدُ پاۄےَ ॥
تا درِ ساچےَ سوبھا پاۄےَ ॥੫॥
گُر سیۄا بِنُ بھگتِ ن ہوئیِ ॥
انیک جتن کرےَ جے کوئیِ ॥
ہئُمےَ میرا سبدے کھوئیِ ॥
نِرمل نامُ ۄسےَ منِ سوئیِ ॥੬॥
اِسُ جگ مہِ سبدُ کرنھیِ ہےَ سارُ ॥
بِنُ سبدےَ ہورُ موہُ گُبارُ ॥
سبدے نامُ رکھےَ اُرِ دھارِ ॥
سبدے گتِ متِ موکھ دُیارُ ॥੭॥
اۄرُ ناہیِ کرِ دیکھنھہارو ॥
ساچا آپِ انوُپُ اپارو ॥
رام نام اوُتم گتِ ہوئیِ ॥
نانک کھوجِ لہےَ جنُ کوئیِ ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
دبدھا ۔ دوچتی ۔ بؤری ۔ جھلی ۔ کملی ۔ من بؤرائیا۔ دل دیوانہ ۔ لپٹ ۔ ملوث ۔ چمڑی ۔ جنم۔ زندگی ۔ فن ۔ تاہم۔ بندھ ۔ رکاوٹ۔ ستگر راکھے ۔ سَچا مرشد۔ راکھے ۔ حفاظت کرے ۔ بچائے ۔ نام ورڑائیا۔ الہٰی نام مراد ست۔ سَچ حق وحقیقت ذہن نشین کرائیا۔ نامن مرے نہ دل قابو ہوئے۔ مائیا مرے ۔ دنیاوی دولت اپنے تاثرات ڈالنے سے نہیں رکتی ۔ جن ۔ جس نے ۔ کچھ کیا۔ کچھ لیا ہے ۔ سوئی جانے ۔ وہی سمجھتا ہے ۔ جانے ۔ سمجھتا ہے ۔ سبد وچار۔کلام سمجھ کر۔ بھؤ ساگر۔ خوفناک سمندر ۔ مراد زندگی جسمیں بیشمار عذاب و مصائب ۔ نیکی بدیاں ۔ مدوجزر ۔ جوار بھاٹے آتتے رہتےہیں۔ ترکے ۔ کامیاب ہوتا ہے ۔ عبورکرتا ہے (1) رہاؤ۔ مائیا سنچ ۔ دولت اکھٹی کرکے ۔ اہنکاری ۔ مغرور ۔ مائیا ممتا۔ دنیاوی دؤلت کی خوئشتا ۔ اپنا پن ۔ بہورنگی ۔ بہت قسموں ۔ ساتھ نہ سنگی ۔ نہ ساتھی نہ ساتھ (2) جیؤ۔ جیسا۔ من دیکھیہہ۔ دیکھتا ہے ۔ پرمن ۔پرائیا ۔ دوسرے کا دل ۔ تیسا۔ ویسا۔ منسا ۔ ارادہ۔ دسا۔ حالت۔ ۔ کرم اعمال ۔ لولاوے ۔ لگن یا عقل و ہوش ۔ سہج ۔ روحانی وذہنی سکون (3) راگ۔ موسیقی ۔ گانے ۔ ناد۔ آواز سر۔ دوبے ۔ بھائے ۔ دوسرے سے محبت مراد ندیاوی محبت۔ انتر۔ ذہن یاددل ۔ کپٹ۔ دہوکا۔ فریب۔ مہاوکھ ۔ بھاری عذاب ۔ رام نام۔ الہٰی نام ۔ اُٹم گت ۔ نہایت بلند روحانی واخلاقی زندگی کی حالت۔ کھوج۔ تلاش۔
ترجمہ:
من اور نیاوی دولت کا آپسی ایسا رشتہ ہے کہ نہ تو دل سے دنیاوی محبت اور لالچ کی لہروں کے مدوجزر جو دلمیں جوار بھٹا پیدا کرتے ہین ختم ہوتے ہیں اور نہ دنیاوی دولت اپنے تاثرات ڈالنے سے کرتی ہے جس نے یہ پیدا کئے ہیں وہی بہتر جانتا ہے جو انسان کلام مرشد ذہن نشین کرتا ہے وہی اسی دنیاوی دولت کے خوفناک سمندر کو عبور کرسکتا ہے مراد اس دنیاوی دولت کے اثرات سے بیباک زندگی بسر کر سکتا ہے (1) رہاؤ۔ دوچتی دوہرے خیالات کی دیوانگی من کو دیوناہ بنا دیتی ہے ۔ اور جھوٹے لالچون میںزندگی بیکار چلتی جاتی ہے ۔ بار بار اس دل کو پانی لپیٹ میں لیتی ہے اسروکا نہیں جاس کتا البتہ جسکے دلمیں مرشد الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت ذہن نشین کرادیات اہے وہ اس سے بچ جاتا ہے اور بچالیا جاتا ہے (1) حکرمان راجے مہاراجے سلطان دولت اکٹھی کرکے مغرور ہو جاتے ہیں مگر ساتھ نہیں جاتی جسے وہ پیار کرتے ہیں ۔ یہ دنیاوی دولت اور اسکی خوئشتا ملکیتی خیال بہت سی قسموں کے ہیں۔ مگر بغیر نام سَچ حق وحقیقت جو ست اور صدیوی نہ ساتھی بنتا ہے نہ ساتھ دیتا ہے (2) جیسے اپنے من کو دیکھتے ہیں دوسروں کے دل کو ویسا ہی سمجھتے ہیں۔ مراد جیسا لالچی اپنے من کو دنیاوی دولت کا سمجھتے ہیں ویسا ہی دوسروں کو سمجھنے کی وجہ سے کوئی کسی کا اعتباد نہیں کرتا۔ جیسا کسی کا ارادہ اور خواہش ہوتی ہے ویسی روحاقنی واخلاقی زندگی کے حالات ہو جاتے ہیں جیسا وہ ہر روز اسکے اعمال اور کام ہوتے ہیں اسکی لگن اور محویت ہوجاتی ہے ۔ اس طرح سے انسان لیکر نصٰحت پاکر ہی انسان روحانی وذہنی سکون پاسکتا ہے (3) دنیاوی گانے بجانے موسیقی پریم پیار بھی خدا کے علاوہ دنیاوی دؤلت کی ہی محبت ہے ۔ اس سے دلمیں دہوکا فریب مکاری پیدا ہوتی ہے ۔ جو بھاری عذآب کا باعث بنتی ہے ۔ سَچے مرشد کے ملاپ سے اصلیت و حقیقت کی سمجھ آتی ۔ جس سے انسان صدیوی سَچے خدا کے نام ست سَچ حق و حقیقت سے محو ومجذوب ہوکر پیار کرتا ہے (4) سَچے کلام سے سَچے اعمال کرتا ہے اور سَچے کلام سے ہی الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے ۔ جس سے وہ ذہن نشین ہو جاتا ہے ۔ اس وہ رتبہ وہ روحانی زندگی کی حالت ہوجاتی ہے ۔ جہاں انسان روحانی زندگی بلندی پر پہنچ جاتی ہے ۔ تب ہی انسان کو صدیوی سَچے خدا کے درودربار میں عزت افزائی ہوتی ہے ۔ (5) خدمت مرشد کے خدمت خدا میسرنہیں ہوتی ۔ خوآہ کوئی کتنی کوشش کیوں نہ کرے ۔ جب تک خودی اور خوئشتا کلام کے ذریعے مٹاتا نہیں۔ تب ہی پاک نام ست سَچ حق وحقیقت دلمیں بستا ہے (6) اس دنیا میں کلام ہی بلند عطمت اعمال ہے ۔ کلام کے بغیر جتنے اعمال ہیں محبت کی شکل میں اصلیت اور حقیق کی لا علمی کا اندھیرا ہے ۔ جو کلام کے ذریعے نام مراد ست سَچ حق وحقیقت دلمیں بساتا ہے ۔ وہ کلام سے بلند روحانی حالت حاصل کر لیتا ہے ۔ عقل و ہوش اچھی ہوجاتی ہے اور ندیایو دلوت کی محبت سے نجات کا طریقہ پالتیا ہے (7) دُوسری کوئی ہستی نہیں جو دنیا پیدا کر کے اسکی نگہبانی کرتی ہو۔ وہ خود صدیوی مثالی اور نہایت وسیع ہستی جسکا کوئی کنار تک نہیں۔ الہٰی نام سے انسان بلند عظمت وحشمت ہوجاتاہے ۔ اے نانک۔ خوآہ کوئی اسکی جستجو کرے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੧॥
مائِیا موہِ سگل جگُ چھائِیا ॥
کامنھِ دیکھِ کامِ لوبھائِیا ॥
سُت کنّچن سِءُ ہیتُ ۄدھائِیا ॥
سبھُ کِچھُ اپنا اِکُ رامُ پرائِیا ॥੧॥
ایَسا جاپُ جپءُ جپمالیِ ॥
دُکھ سُکھ پرہِر بھگتِ نِرالیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُنھ نِدھان تیرا انّتُ ن پائِیا ॥
ساچ سبدِ تُجھ ماہِ سمائِیا ॥
آۄا گئُنھُ تُدھُ آپِ رچائِیا ॥
سیئیِ بھگت جِن سچِ چِتُ لائِیا ॥੨॥
گِیانُ دھِیانُ نرہرِ نِربانھیِ ॥
بِنُ ستِگُر بھیٹے کوءِ ن جانھیِ ॥
سگل سروۄر جوتِ سمانھیِ ॥
آند روُپ ۄِٹہُ کُربانھیِ ॥੩॥
بھاءُ بھگتِ گُرمتیِ پاۓ ॥
ہئُمےَ ۄِچہُ سبدِ جلاۓ ॥
دھاۄتُ راکھےَ ٹھاکِ رہاۓ ॥
سچا نامُ منّنِ ۄساۓ ॥੪॥
بِسم بِنود رہے پرمادیِ ॥
گُرمتِ مانِیا ایک لِۄ لاگیِ ॥
دیکھِ نِۄارِیا جل مہِ آگیِ ॥
سو بوُجھےَ ہوۄےَ ۄڈبھاگیِ ॥੫॥
ستِگُرُ سیۄے بھرمُ چُکاۓ ॥
اندِنُ جاگےَ سچِ لِۄ لاۓ ॥
ایکو جانھےَ اۄرُ ن کوءِ ॥
سُکھداتا سیۄے نِرملُ ہوءِ ॥੬॥
سیۄا سُرتِ سبدِ ۄیِچارِ ॥
جپُ تپُ سنّجمُ ہئُمےَ مارِ ॥
جیِۄن مُکتُ جا سبدُ سُنھاۓ ॥
سچیِ رہت سچا سُکھُ پاۓ ॥੭॥
سُکھداتا دُکھُ میٹنھہارا ॥
اۄرُ ن سوُجھسِ بیِجیِ کارا ॥
تنُ منُ دھنُ ہرِ آگےَ راکھِیا ॥
نانکُ کہےَ مہا رسُ چاکھِیا ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:
مائِیا موہِ ۔ دنیاوی دولت کی محبت ۔ سگل جگُ ۔ سارے عالم ۔ چھائِیا ۔ زیر اثرات ۔ کامن ۔ عورت۔ کام ۔ شہوت۔ لوبھائیا۔ للچاتا ہے ۔ ست ۔ بیٹا ۔ کنچھ ۔ سونا۔ ہیت۔ پیار۔ ودھائیا۔ بڑھائیا۔ پرائیا۔ بیگانہ (1) جاپ۔ یادوریاض۔ جپ مالی ۔ مانند تسبیح۔ پر ہر۔ مٹاکر ۔ دور کرکے ۔ نرالی ۔ انوکھی (!) رہاؤ ۔گن ندھان۔ اوصاف کاخزناہ ۔ ساچ سبد۔ سَچا کلام ۔ سمائیا۔ محوو مجذوب ۔ تجھ ماہے ۔ اے خدا تیرے اندر۔ آواگون تناسخ۔ رچائیا۔ پیدا کیا۔ سیئی ۔ وہی ۔ سَچ چت لائیا۔ خدا سے پیار کیا ۔ (2) گیان ۔ علم ۔ سمجھ ۔ دھیان۔ توجہ ۔ نرہر۔ خدا۔ نربانی ۔ بلا خواہشات ۔ بن ستر بھیٹے ۔ بغیر سَچے مرشد کے ملاپ کے ۔ کوے نہ جانی ۔ کوئی نہیں سمجھتا۔ سگل سرودر۔ سارے تالاب میں۔ جوت۔ نور۔ روح ۔ سمانی بستی ہے ۔ آنند روپ ۔ پرسکون شخصیت وشکل (3) گرمتی ۔ سبق مرشد۔ بھاؤ۔ پریم پیار۔ بھگت ۔ عشق الہٰی۔ گرمتی ۔ سبق مرشد۔ بھاؤ۔ پیرم پیار ۔ بھگت۔ عشق الہٰی ۔ ہونمے ۔ خودی۔ سبد جلائے ۔ کلام سے ختم کرے ۔ دھاوت ۔ بھٹکتے ۔ راکھے ۔ بچائے ۔ ٹھاک۔ روک (4) بسم۔ حیران کرنیولاے ۔ ونود۔ کھیل تماشے ۔ پرمادی ۔ مستی پیدا کرنیوالے ۔ ایک لو۔ وآحد خدا سے پیار ہوا۔ گرمت مانیا۔ سبق مرشد میں یامان لائیا۔ دیکھ ۔ دیدار خدا کرکے ۔ جل۔ مراد الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت سے ۔ آگی ۔ خواہشات کی آگ ۔ نواریا۔ متائی۔ سوبوجھے ہووے وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سمجھتا ہے (5) بھرم جکائے ۔ وہم وگمان مٹائے ۔ اندن ۔ ہر روز ۔ جاگے ۔ بیدار ۔ ہوشیار۔ سَچ لولائے ۔ سَچ اور حقیقت سے پیار کرے ۔ سکھداتا سکھ دینے والا۔ سیوے ۔ خدمت کرے ۔ نرم۔ پاک (6) سیوا سرت۔ باہوش خدمت ۔ سبد وچار۔ کلام سمجھتا ہے ۔ جب تب سنجم ہونمے مار۔ عبادت وریاضت و پرہیز گاری سے خودی مٹاؤ۔ جیون مکت جاسبد سنائے ۔ اگر کلام سنے تو دوران حیات نجات ملتی ہے ۔ سَچی رہت ۔ پاک بودوباش (7) سکھداتا ۔ سکھ دینے والا۔ دکھ میٹنہار۔ عذاب میٹانیوالا۔ اور ۔دُوسری ۔ سوجھس۔ سمجھ آتی۔ بیجی کار۔ دُوسری کاروائی۔ تن من دھن۔ دل وجان اور دولت ۔ آگے رکھیا۔ بھینٹ کردی۔ مہارس چاکھیا۔ بھاری لطف لیا۔
ترجمہ::
ایسی عبادت وریاضت کیجیئے کہ وہی تمہارے تسبیح ہوجائے ۔ عذاب و آسائش کا خیال چھوڑ کر انوکھی الہٰی محبت و عشق کر (1) رہاؤ۔ سارا علام دنیایو دولت کی محبت میں متاچر ہے عرقاب ہے ۔ عورت کو دیکھ کر شہوت میں لچاتا ہے ۔ فرزند اور سونے سے پیار بڑھاتا ہے ۔ ہر شے کو اپنی سمجھے ہوئے خدا سے بیگانگی ہے (1) اے اوصاف کے خزانے تیری قائنات کی آخر کا پتہ نہیں چلا۔ جسے سَچا کلام اپنائیا وہ تیری محبت میں محو ومجذوب ہوگیا۔ تناسخ تیرا ہی پیدا کروہ ہے ۔ بھگت و عاشق الہٰی وہی ہے جس کی محبت خدا سے ہے (2) بلا خواہشات بلا عذاب و مصائب کا علم و توجہات کی سمجھ بغیر سَچے مرشد کے ملاپ کسی کو سمجھ نہیں آتی۔ سب میں بستا ہے نور الہٰی اس خوشیوں بھری شکل وصورت خدائیا پر قربان ہوں (3) پیار اور بھگتی سبق مرشد سے حاصل ہوتی ہے ۔ خودی کو کلام سے مٹا کر ۔ دوڑ تے بھٹکتے دل کو روکتا ہے اور بچاتا ہے اور خدا کا سَچا نام ست سَچ حق و حقیقت دل میں بسا کر (4) چران کرنیوالے کھیل تماشے جو محبت کی مستی پیدا کرتے ہیں ختم ہوجاتے ہیں دل سبق مرشد میں یقن و ایمان لاکر واحد خدا کی محبت میں مخمور ہو جاتا ہے ۔ مادیات میں دیدار خدا کرکے خواہشات کی آگ الہٰی نام کے پانی سے بجھ جاتی ہے ۔ مگر اسے وہی سمجھتا ہے جو بلند قمست ہے (5) سَچے مرشد کی خدمت سے وہم وگمان اور بھٹکن کتم ہوجاتی ہے ۔ ہر روز بیدار و ہشیار رہ کر خدا سے پیار کرتا ہے۔ واحدخدا کو سمجھے کسی دوسرے کو نہیں جانے ۔ سکھداتے کی خدمت و اطاعت سے زندگی پاک ہو جاتی ہے (6) باہوش خدمت اور کلام کو سمجھ کر عبادت وریاضت سے خودی مٹتی ہے ۔ سَچا مرشد اسے کلام سناتا ہے وہ دوران حیات دنیاوی کاروبار کرتے ہوئے نجات حاصل کر لتیا ہے پاک سَچی زندگی گذارنے سے سا حقیقی آرام وآسائش ملتا ہے (7) خدا ہی آرام بشنے والا اور عذاب و مصائب مٹآنیوالا ہے ۔ اسکے علاوہ کوئی دوسرا کام سمجھ نہیں آتا ۔ دل و جان اور دولت اثاثہ خدا کو بھینٹ کرتا ہے ۔ نانک کہتا ہے سب سے اچھے لطف کا مزہ لیا۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੧॥
نِۄلیِ کرم بھُئنّگم بھاٹھیِ ریچک پوُرک کُنّبھ کرےَ ॥
بِنُ ستِگُر کِچھُ سوجھیِ ناہیِ بھرمے بھوُلا بوُڈِ مرےَ ॥
انّدھا بھرِیا بھرِ بھرِ دھوۄےَ انّتر کیِ ملُ کدے ن لہےَ ॥
نام بِنا پھوکٹ سبھِ کرما جِءُ باجیِگرُ بھرمِ بھُلےَ ॥੧॥
کھٹُ کرم نامُ نِرنّجنُ سوئیِ ॥
توُ گُنھ ساگرُ اۄگُنھ موہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مائِیا دھنّدھا دھاۄنھیِ دُرمتِ کار بِکار ॥
موُرکھُ آپُ گنھائِدا بوُجھِ ن سکےَ کار ॥
منسا مائِیا موہنھیِ منمُکھ بول کھُیار ॥
مجنُ جھوُٹھا چنّڈال کا پھوکٹ چار سیِݩگار ॥੨॥
جھوُٹھیِ من کیِ متِ ہےَ کرنھیِ بادِ بِبادُ ॥
جھوُٹھے ۄِچِ اہنّکرنھُ ہےَ کھسم ن پاۄےَ سادُ ॥
بِنُ ناۄےَ ہورُ کماۄنھا پھِکا آۄےَ سادُ ॥
دُسٹیِ سبھا ۄِگُچیِئےَ بِکھُ ۄاتیِ جیِۄنھ بادِ ॥੩॥
اے بھ٘رمِ بھوُلے مرہُ ن کوئیِ ॥
ستِگُرُ سیۄِ سدا سُکھُ ہوئیِ ॥
بِنُ ستِگُر مُکتِ کِنےَ ن پائیِ ॥
آۄہِ جاںہِ مرہِ مرِ جائیِ ॥੪॥
ایہُ سریِرُ ہےَ ت٘رےَ گُنھ دھاتُ ॥
اِس نو ۄِیاپےَ سوگ سنّتاپُ ॥
سو سیۄہُ جِسُ مائیِ ن باپُ ॥
ۄِچہُ چوُکےَ تِسنا ارُ آپُ ॥੫॥
جہ جہ دیکھا تہ تہ سوئیِ ॥
بِنُ ستِگُر بھیٹے مُکتِ ن ہوئیِ ॥
ہِردےَ سچُ ایہ کرنھیِ سارُ ॥
ہورُ سبھُ پاکھنّڈُ پوُج کھُیارُ ॥੬॥
دُبِدھا چوُکےَ تاں سبدُ پچھانھُ ॥
گھرِ باہرِ ایکو کرِ جانھُ ॥
ایہا متِ سبدُ ہےَ سارُ ॥
ۄِچِ دُبِدھا ماتھےَ پۄےَ چھارُ ॥੭॥
کرنھیِ کیِرتِ گُرمتِ سارُ ॥
سنّت سبھا گُنھ گِیانُ بیِچارُ ॥
منُ مارے جیِۄت مرِ جانھُ ॥
نانک ندریِ ندرِ پچھانھُ ॥੮॥੩॥
لفظی معنی:
نیولی کرم ۔ انتڑیوں کو چکر میں بھوانا۔ بھؤنگم ۔ کنڈلی ناڑی ۔ بھاٹھی ۔ ذہنی ۔ ریچک۔ سانس۔ اتارنا۔ نیتی ۔ دھاگا منہ میں پاکر ناک کے راستے باہر نکالنا ۔ جس کے کرنے سے بلغم باہر نکل جاتی ہے ۔ تین انگل چوڑاستار انکل لمبا باریک کپڑا لیکر منہ میں ڈال کر گدا کے راستے باہر نکالنا اس سے ساری انٹڑیاں صاف ہو جاتی ہیں دہوتی کہتے ہیں۔ بھؤنگم ۔ ناری کوبھٹی کی مانند تپانا۔ سانس ذہن میں ثرھانا۔ پورک کہلاتا ہے ۔ کنبھ ۔ ٹھہراؤنا۔ بن ستگر ۔ مرشد سَچے کے بغیر۔ سوجھی ۔ سمجھ ۔ بھرمے بھولا۔ وہم وگمان میں گمراہ ۔ (ڈوب) مرے ۔ روحانی موت مرجاتا ہے ۔ ادنھا بھریا۔ لا علم حقیقت سے انجان گناہوں سے بھرا ہوا۔ بھر بھر دہووے ۔ ناپاکیزگی دور کرنے کی کوشش کرتا ہے مگر دل و ذہن کی ناپاکیزگی دور نہیں ہوتی ۔ الہٰی نام ست ۔ سَچ حق و حقیقت کے بگی فوکٹ ۔ فضولہیں۔ جیؤ بازیگر بھرم بھولے ۔ جیسے بازیگر کا کھیل دیکھ کر خوش ہوتا ہے (1) کھٹ کرم ۔ شاشتروں کے بتائے چھ کرم ۔ پڑھنا اور پڑھانا ۔ دان لینا اور دینا ۔ گیہہ کرنا اور کرانا۔ نام نرنجن۔ پاک خدا کا نام۔ سوئی۔ وہی ہے ۔ گن ساگر۔ اوصاف کا سمندر۔ اوگن موہی ۔ میں بداوصاف ہوں ۔رہاؤ۔ مائیا۔ دنیاوی دولت۔ دھندادھاونی ۔کام میں دوڑ دہوپ ۔ درمت۔ بدعلقی ۔کاربکار۔۔ فضول کام ۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔
Page No 66 and 67 missing

اُسے نیکی اور نیک کام کی سمجھ نہیں آتی دنیاوی دولت کے اور خواہش کے مد نظر مرید من جھوٹ بول بول کر ذلیل و خوآر ہوتا ہے ۔ جیسے چنڈال یا بد قماش جھوٹا غسل بیرونی جسمانی غسل بیکار خوبصورت اور سجاوٹ ہے (2) مرید من کی سمجھ بھی جھوٹی ہے اور وہ جھوٹی کی طرف لگاتی ہے ۔ جھوٹے اعمال فضؤل اور جھگڑے کی بنیاد بننتے ہیں۔ بغیر نام سَچ وحقیقت کے دوسرے اعمال اور کام بدمزہ اور بے لطف ہوتے ہیں۔ بدقماش برئے آدمیوں کی صھبت و قربت سے انسان ذلیل وخوار ہوت اہے زہریلی تلخ اور کڑوی باتوں سے انسانی زندگی برباد ہوتی ہے (3) اس طرح کے اعمال میں مشغول ہوکر کوئی روحانی واخلاقی موت نہ مرو۔ سَچے مرشد کی خدمت سے روحانی وذہنی سکون و خوشی میسر ہوتی ہے ۔ سَچے مرشد کے بغیر بدیوں برایوں سے نجات حاصل نہیں ہوتی ۔ تناسخ و آواگون میں پڑا رہتا ہے (4) یہ جسم دنیاوی دولت کی گرفت میں محسور رہتا ہے اور تین قسم کی مائیا دوڑ دہوپ میں جسکے نتیجے میں فکر و تشویش ار عذاب میں پڑا رہتا ہے ۔ لہذا اس کدا کی خدمت کرؤ جسکا کوئی مائی باپ نہیں جسکی خدمت سے دنیاوی نعمتوں کی خواہشات خودی اور غرور مٹتا ہے (5) جدھر نظر جاتی ہے اے خدا تجھے دیکھتا ہوں مگر سَچے مرشد کے ملاپ نہیں ملتی نجات دنیاوی دولت کی محبت اور برائیوں سے ۔ دلمیں سَچ اور حقیقت الہٰی نام بسانا ہی اعلے معیار روحانی زندگی ہے ۔ دوسرے سب کچھ دکھاوے کی پرستش کرنا ہے جو خوآری و ذلالت کا سبب بنتی ہے (6) دبدھا ۔ دوہری سوچ دؤئش ختم ہو تو کلام اور خدا کی پہچان ہوتی ہے ۔ خوآہ اپنے دل وماغ یا ذہن میں اور سارےعالم میں واحد خدا کو بستا سمجھو ۔ یہی سمجھ ایک اعلے سمجھ ہے اور کلام کا خیال ۔ دوچتی دو نظریوں سے پیشنای پر رکاھ یا سوآہ پڑتی ہے اور لعنت ملامت ملتی ہے (7) نیک اور اعلے اعمال اور الہٰی حمدوثنا سبق مرشد افضل ترین اعملا ہے ۔ عاشقان الہٰی محبوبان خدا نیک پارساؤں کے اکٹھ میں اوصاف کی خیال آرائی سوچنا سمجھنا کرؤ ۔ جو اسے سمجھ کر دنیاوی دولت کی محبت کی رجوع مٹا دیتا ہے ۔ اے نانک۔ وہ اپنی نظر اور نظریہسے الہٰی نظر عنایت و شفقت کو پہچان لیتا ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੧ دکھنھیِ ॥
گوتمُ تپا اہِلِیا اِست٘ریِ تِسُ دیکھِ اِنّد٘رُ لُبھائِیا ॥
سہس سریِر چِہن بھگ ہوُۓ تا منِ پچھوتائِیا ॥੧॥
کوئیِ جانھِ ن بھوُلےَ بھائیِ ॥
سو بھوُلےَ جِسُ آپِ بھُلاۓ بوُجھےَ جِسےَ بُجھائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تِنِ ہریِ چنّدِ پ٘رِتھمیِ پتِ راجےَ کاگدِ کیِم ن پائیِ ॥
ائُگنھُ جانھےَ ت پُنّن کرے کِءُ کِءُ نیکھاسِ بِکائیِ ॥੨॥
کرءُ اڈھائیِ دھرتیِ ماںگیِ باۄن روُپِ بہانےَ ॥
کِءُ پئِیالِ جاءِ کِءُ چھلیِئےَ جے بلِ روُپُ پچھانےَ ॥੩॥
راجا جنمیجا دے متیِ برجِ بِیاسِ پڑ٘ہ٘ہائِیا ॥
تِن٘ہ٘ہِ کرِ جگ اٹھارہ گھاۓ کِرتُ ن چلےَ چلائِیا ॥੪॥
گنھت ن گنھیِ ہُکمُ پچھانھا بولیِ بھاءِ سُبھائیِ ॥
جو کِچھُ ۄرتےَ تُدھےَ سلاہیِ سبھ تیریِ ۄڈِیائیِ ॥੫॥
گُرمُکھِ الِپتُ لیپُ کدے ن لاگےَ سدا رہےَ سرنھائیِ ॥
منمُکھُ مُگدھُ آگےَ چیتےَ ناہیِ دُکھِ لاگےَ پچھُتائیِ ॥੬॥
آپے کرے کراۓ کرتا جِنِ ایہ رچنا رچیِئےَ ॥
ہرِ ابھِمانُ ن جائیِ جیِئہُ ابھِمانے پےَ پچیِئےَ ॥੭॥
بھُلنھ ۄِچِ کیِیا سبھُ کوئیِ کرتا آپِ ن بھُلےَ ॥
نانک سچِ نامِ نِستارا کو گُر پرسادِ اگھُلےَ ॥੮॥੪॥
لفظی معنیPage No 70 is missing.
کیو نیکھا س بکائی۔ تو منڈی میں کیؤ بکتا (2) کرؤ۔ کرم۔ باون روپ ۔ بونے کی شکل۔ بہانے ۔ دہوکے سے ۔ پیال۔ پاتال۔ زیر زمین ۔ چھیلئے ۔ دہوکا کھاتا بل روپ ۔ پچھانے اگر بؤنے کی شکل پچھان لیتا ہے (3) دے متی ۔ سمجھائیا۔ برج۔ ردکا۔ پڑھائیا۔ سمجھائیا۔ گھائے ۔ مارے ۔ کرت۔ کئے (اعمال) اعمالوں کا مجموعہ (4) گنت ۔ گنتی ۔ شمارانہ گنی ۔ نہیں کی گنتی ۔ حکم پچھانا۔ الہٰی رحا و فرمان سمجھے ۔ بھائے ۔ پریم پیار سے ۔ سبھائی۔ قدرتی طور پر تیری تعریف کرتا ہوں۔ جو کچھ ورتے ۔ جو کچھ ہو رہا ہے ۔ تدھے صلاحی۔ تیری تعریف کرتا ہوں۔ سبھ تری وڈیائی۔ ساری تیری عظمت و حشمت ہے (5) گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ الپت۔ بیلاگ۔ غیر متاچر ۔ لیپ۔ لاگ تاثر۔ سرنائی۔ زیر پناہ (6) کرائے کرتا۔ کارساز کرتار ۔ رچنا رچیئے ۔ جس نے یہ قائنات قدرت پیدا کی ہے ۔ ابھیمان ۔ غرور ۔ تکبر۔ جیئہ ۔ دل سے ۔ ابھیمان پے پچیئے ۔ غرور و تکبر میں ذلیل و خوآر ہوتا ہے ۔ (7) بھلن ۔ گمراہی ۔ کرتا۔ کرنیوالا۔ خدا۔ سَچ نام نستار۔ سَچے نام سے نجات حاصل ہوتی ہے ۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد سے ۔ اگھلے ۔ نجات پات اہے ۔
ترجمہ:
اے برادر ازخود کوئی گمراہ نہیں ہوتا سمجھتے ہوئے وہی بھولتا ہے اور گمراہ ہوتا ہے جسے خدا خود بھلاتا ہے ۔ اور وہی سمجھتا ہے جسے خدا خود سمجھتا ہے (1) رہاؤ۔ گوتم رشی کی بیوی اہلیا کو دیکھ کر اندر اُس پر عاشق ہو گیا۔ جس کے نتیجے کے طور پر اسکے جسم پر ہزرا بھگوں کے نشان ہوگئے تب دلمیں پچھتائیا (1) ہری چند جو زمین پر ایک سلطان حکمران تھا جسکے کارثواب کاغذ پر تحریر نہیں ہو سکتے تھے ۔ اگر وہ اسے بداوصاف سمجھتا تو کیوں کرتا اور منڈی میں فروخت ہوتا ۔ (2) بؤنے نے بہانہ بنا کر صرف ڈھائی کرم زمین کٹیا بنانے کے لئے مانگی ۔ اگر بل راجہ بؤنے کی پہچان کر لیتاتو دہوکا نہ کھاتا اور پاتال میں نہ جانا پڑتا (3) بیاس رشی نے راجے جنمے کو سمجھائیا اور تاکید کی روکا ۔ مگر اُس نے اٹھارہ جگ کئے اور اٹھارہ برہمنو کو موت کی گھاٹ اتارا ۔ کئے ہوئے اعمال سے بنی تقدیر کو بدلا نہیں جاسکتا (4) اے خدا میں کوئی گنتی اعمال کی کرتا گینا ۔ صرف الہٰی رضا و فرمان سمجھنے کی کوشش کرتا ہوں اور تیرے پیار میں تیری حمدوثناہ کرتا ہوں۔ دنیا جو کچھ ہو رہا ہے تیری قوت و توفیق اظہار ہے (5) مرید مرشد ہمیشہ خدا کے زیر سیاہ و پناہ رہتا ہے ۔ مرید من بیوقوف بروقت خدا کو یاد نہیں کرتا عذا نے پر پچھتاتا ہے ۔ جبکہ مرید مرشد دنیا میں بیلاگ غیر متاثر ہوکر دیاوی دلوت کے اچرات سے پاک رہتا ہے اور ہمیشہ خدا پر اپان تکیہ رکھتا ہے (6) جس کارساز کرتار نے یہ قائنات قدرت و مخلوقات پیدا کی ہے وہی سب کچھ کرتا اور کراتا ہے ۔ اے خدا کے دل سے غرور نہیں مٹتا اور غرور میں ذلیل و خوآر ہوتے ہیں (7) خدا نے سبھ کو گمراہی میں ڈال رکھا ہے مگر خود نہ بھولتا ہے نہ گمراہ ہوتا ہے ۔ اے نانک سچ اور سچے نام ست سچ و حقیقت اپنانے سے کامیابی حاصل ہوتی ہے رحمت مرشد کوئی ہی گمراہی سے بچتا ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੧॥
آکھنھا سُننھا نامُ ادھارُ ॥
دھنّدھا چھُٹکِ گئِیا ۄیکارُ ॥
جِءُ منمُکھِ دوُجےَ پتِ کھوئیِ ॥
بِنُ ناۄےَ مےَ اۄرُ ن کوئیِ ॥੧॥
سُنھِ من انّدھے موُرکھ گۄار ॥
آۄت جات لاج نہیِ لاگےَ بِنُ گُر بوُڈےَ بارو بار ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِسُ من مائِیا موہِ بِناسُ ॥
دھُرِ ہُکمُ لِکھِیا تاں کہیِئےَ کاسُ ॥
گُرمُکھِ ۄِرلا چیِن٘ہ٘ہےَ کوئیِ ॥
نام بِہوُنا مُکتِ ن ہوئیِ ॥੨॥
بھ٘رمِ بھ٘رمِ ڈولےَ لکھ چئُراسیِ ॥
بِنُ گُر بوُجھے جم کیِ پھاسیِ ॥
اِہُ منوُیا کھِنُ کھِنُ اوُبھِ پئِیالِ ॥
گُرمُکھِ چھوُٹےَ نامُ سم٘ہ٘ہالِ ॥੩॥
آپے سدے ڈھِل ن ہوءِ ॥
سبدِ مرےَ سہِلا جیِۄےَ سوءِ ॥
بِنُ گُر سوجھیِ کِسےَ ن ہوءِ ॥
آپے کرےَ کراۄےَ سوءِ ॥੪॥
جھگڑُ چُکاۄےَ ہرِ گُنھ گاۄےَ ॥
پوُرا ستِگُرُ سہجِ سماۄےَ ॥
اِہُ منُ ڈولت تءُ ٹھہراۄےَ ॥
سچُ کرنھیِ کرِ کار کماۄےَ ॥੫॥
انّترِ جوُٹھا کِءُ سُچِ ہوءِ ॥
سبدیِ دھوۄےَ ۄِرلا کوءِ ॥
گُرمُکھِ کوئیِ سچُ کماۄےَ ॥
آۄنھُ جانھا ٹھاکِ رہاۄےَ ॥੬॥
بھءُ کھانھا پیِنھا سُکھُ سارُ ॥
ہرِ جن سنّگتِ پاۄےَ پارُ ॥
سچُ بولےَ بولاۄےَ پِیارُ ॥
گُر کا سبدُ کرنھیِ ہےَ سارُ ॥੭॥
ہرِ جسُ کرمُ دھرمُ پتِ پوُجا ॥
کام ک٘رودھ اگنیِ مہِ بھوُنّجا ॥
ہرِ رسُ چاکھِیا تءُ منُ بھیِجا ॥
پ٘رنھۄتِ نانکُ اۄرُ ن دوُجا ॥੮॥੫॥
لفظی معنی:
آدھار۔ آسرا۔ دھند۔ دؤڑ دہوپ۔ بیکار۔ فضول۔ دوجے ۔ دوئی دؤیش۔ پت۔ عزت۔ بن ناوے ۔ الہٰی نام کے بغیر (1) من اندھے ۔ نابینا من ۔ گوار۔ جاہل۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ لاج ۔ حیا۔ شرم ۔ پوڑے ۔ڈوبتا ہے ۔ (1) رہاؤ۔ مائِیا موہِ ۔ دولت کی محبت ۔ بناس۔ روحانی طور پر ختم کر دیتی ہے ۔ کاس ۔ کسے دھر حکم ۔ الہٰی فرمان ۔ چینے ۔ سمجھتا ہے ۔ دہونا ۔ کالی ۔ مکت۔ نجات۔ آزادی (2) بھرم بھرم ۔ بھرم زدہ ۔ ڈوئے ۔ ڈگمگاتا ہے ۔ بن گر۔ بغیر مرشد ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ جم کی پھاسی۔ موت کا پھندہ ۔ اوبھ پیال۔ کبھی آسمان اور کبھی پاتال نام سمال۔ نام بسا کر (3) سہلا ۔ آسان ۔ سوئے ۔ وہی (4) چکاوے ۔ مٹاتا ہے ۔ سہج ۔ کامل سکون۔ سَچ کرنی ۔ سَچے اعمال (5) سَچ ۔ پاکیزگی ۔ سَچ کماوے ۔ سَچے پاک اعمال۔ آون جان ۔ تناسخ ۔ ٹھاک رہاوے ۔ روک رکھے (6) بھؤ۔ کوف۔ ادب آداب ۔ سکھ سار۔ اعلےسکھ ۔ پار۔ کامیابی ۔ کرنی ہے سار ۔ اعلے اعملا (7) ہرجس ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ کرم ۔ اعمال۔ دھرم۔ فرض۔ پوجا۔ پرستش۔ پت۔ عزت۔ کام کرؤدھ ۔ فرض۔ پوجا۔ پرستش۔ پت۔ عزت۔ کام کرؤدھ ۔ شہوت اور غصہ ۔ اگنی میہہ۔ آگ میں۔ بھونجا۔ جلا۔ پر سوت۔ عرض گذارتا ہے ۔ دوجا۔ دوسرا۔
ترجمہ:
اے نابینے بیوقوف جاہل دل سن ۔ تجھے آواگون یا تناسخ میں پڑنے کی حیا نہیں بغیر مرشد دنیاوی دولت کی محبت میں بار بار غرقاب ہوتا ہے (1) رہاو۔ جس نے الہٰی نام کہنے اور سننے کو آسرا بنالیا۔ اسکی دوڑ دہوپ سے ۔ چھٹکارہ حاصل ہوگیا۔ مگر مرید من دوئی دوئش میں عزت گنواتا ہے ۔ مگر بغیر الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت کو آسرا دکھائی دیتا ہے (1) اس من کو دنیاوی ددولت کی محبت فناہ کر دیتی ہے مگر جب فرمان الہٰی میں تحریر ہوتو گلہ شکوہ کس سے کریں ۔کوئی انسان ہی سمجھتا ہے کہ نام کے بغیر نجات نیں (2) وہم و گمان زو انسان ڈگمگاتا ہے ۔ بغیر مرشد انسان موت کے پھندے میں پھنستا ہے ۔ پل بھر میں یہ من اپنے خیالات اور سوچ آسمان مراد خیالات اونچے بنا لیتا ہے ۔ پل میں ہوتا ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے کہ اسکے علاوہ نہیں کوئی دوسری ہستی ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੧॥
رام نامُ جپِ انّترِ پوُجا ॥
گُر سبدُ ۄیِچارِ اۄرُ نہیِ دوُجا ॥੧॥
ایکو رۄِ رہِیا سبھ ٹھائیِ ॥
اۄرُ ن دیِسےَ کِسُ پوُج چڑائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
منُ تنُ آگےَ جیِئڑا تُجھ پاسِ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ رکھہُ ارداسِ ॥੨॥
سچُ جِہۄا ہرِ رسن رسائیِ ॥
گُرمتِ چھوُٹسِ پ٘ربھ سرنھائیِ ॥੩॥
کرم دھرم پ٘ربھِ میرےَ کیِۓ ॥
نامُ ۄڈائیِ سِرِ کرماں کیِۓ ॥੪॥
ستِگُر کےَ ۄسِ چارِ پدارتھ ॥
تیِنِ سماۓ ایک ک٘رِتارتھ ॥੫॥
ستِگُرِ دیِۓ مُکتِ دھِیاناں ॥
ہرِ پدُ چیِن٘ہ٘ہِ بھۓ پردھانا ॥੬॥
منُ تنُ سیِتلُ گُرِ بوُجھ بُجھائیِ ॥
پ٘ربھُ نِۄاجے کِنِ کیِمتِ پائیِ ॥੭॥
کہُ نانک گُرِ بوُجھ بُجھائیِ ॥
نام بِنا گتِ کِنےَ ن پائیِ ॥੮॥੬॥
لفظی معنی
فانتر۔ پردے با ذہن میں ۔ سبد ویچار۔ کلام سوچ سمجھ (1) ٹھائی۔ جگہ۔ پوج چڑھائی۔ پرستش کیجائے ۔ رہاو۔ من تن۔ دل و جان۔ آگے ۔ پیش ہے ۔ جیئڑا۔ دل۔ تجھ ۔ تیرے ۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ ارداس۔ گزارش ۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ رضا(2) سچ جیوا۔ وہ زبان سچی ہے ۔ ہررسن رسائی۔ جو الہٰی لطف میں محو ومجذوب ہے ۔ گرمت سبق مرشد۔ چھوٹس۔ نجات ملتی ہے ۔ پربھ سرنائی۔ الہٰی پناہ (3) کرم ۔ اعمال۔ دھرم۔ فرض۔ نام وڈائی۔ الہٰی نام ست سَچ حق و حقیقت کی عطمت و حشمت ۔ سر کر ماں۔ سب سے افل (4) چارپدارتھ ۔ دھرم۔ ارتھ ۔ کام ۔ موکھ ۔ تین سمائے ۔ تین ۔ دھرم۔ ارتھ وکام ختم ہوئے ۔ چوتھا ۔مراد دنیاوی دولت کی خواہشات سے نجات میں کامیابی حاصل ہوجاتی ہے (5) مکت۔ آزادی۔ دنیاوی دولت کی محبت سے نجات۔ دھیان۔ توجہ دنیا۔ ہر پد چین ۔ الہٰی رتبے کو مسجھ کر ۔ پردھانا۔ رہبر۔ علای ربتہ (6) بوجھ بجھائی۔ سمجھائیا ۔ من تن سیتل۔ دل وجان نے ٹھنڈک محسوس کی ۔ نوازے ۔ عظمت و حشمت بخشش کی ۔ قیمت۔ قدر (7) بوجھ ۔ سمجھ ۔ سبق ۔ رہبری۔ گت ۔ نجات ۔
ترجمہ:
واحد خدا کی ہستی ہر جگہ بستی ہے ۔ کوئی دُوسری ہستی ایسی دکھائی نہیں دیتی جسکی پرستش کیجائے ۔ رہاؤ۔ الہٰی نام ست سَچ حق و حقیقت یادرکھ یہی ذہنی پرستش ہے ۔ کلام مرشد ذہن نشین کر جس سے تو سمجھ جائیگا کہ خدا کے بغیر کوئی قابل پرستش ہستی نہین (1) اے خدا میرا دل و جان تیرے پیش ہے ۔ میری گذارش ہے جس طرح تیری رضا و فرمان ہے اس طرح رکھ (2) جو زبان الہٰی نام کے لطف سے مسرور ہے ۔ سبق مرشد سے الہٰی پناہ میں رہ کر نجات حاصل کر لی (3) اعمال وفراءج خدا کے ہی پید اکئے ہوئے ہیں۔ مگر نام کی عظمت سارے اعمال سے اوپر بتائی ہے (4) مرشد کے اختیار میں چار نعمتیں ہیں۔ تین ختم کرکے ایک میں کامیابی حاصل ہوجاتی ہے (5) سَچا مرشد نجات اور خدا کی ذات میں توجہ دینی عنایت کرتا ہے ۔ جس سے الہٰی ملاپ کی حالت پہچان ہوجاتی ہے اور وہ رہبر مقبول اور بلند عظمت ہو جاتا ہے (6) جسے مرشد سمجھ و علم اور سبق دیا انہوں نے راحت محسوس کی ۔ کدا نے انہیں عطمت بخشی جسکی کو قدرومنزلت نہیں پاسکتا (7) اے نانک بتادے کہ مرشد نے یہ سمجھائیا ہے کہ نام ست سَچ حق وحقیقت کے بغیر کسی روحانی واخلاقی حالت نصیب نہیں ہوتی ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੧॥
اِکِ دھُرِ بکھسِ لۓ گُرِ پوُرےَ سچیِ بنھت بنھائیِ ॥
ہرِ رنّگ راتے سدا رنّگُ ساچا دُکھ بِسرے پتِ پائیِ ॥੧॥
جھوُٹھیِ دُرمتِ کیِ چتُرائیِ ॥
بِنست بار ن لاگےَ کائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
منمُکھ کءُ دُکھُ دردُ ۄِیاپسِ منمُکھِ دُکھُ ن جائیِ ॥
سُکھ دُکھ داتا گُرمُکھِ جاتا میلِ لۓ سرنھائیِ ॥੨॥
منمُکھ تے ابھ بھگتِ ن ہوۄسِ ہئُمےَ پچہِ دِۄانے ॥
اِہُ منوُیا کھِنُ اوُبھِ پئِیالیِ جب لگِ سبد ن جانے ॥੩॥
بھوُکھ پِیاسا جگُ بھئِیا تِپتِ نہیِ بِنُ ستِگُر پاۓ ॥
سہجےَ سہجُ مِلےَ سُکھُ پائیِئےَ درگہ پیَدھا جاۓ ॥੪॥
درگہ دانا بیِنا اِکُ آپے نِرمل گُر کیِ بانھیِ ॥
آپے سُرتا سچُ ۄیِچارسِ آپے بوُجھےَ پدُ نِربانھیِ ॥੫॥
جلُ ترنّگ اگنیِ پۄنےَ پھُنِ ت٘رےَ مِلِ جگتُ اُپائِیا ॥
ایَسا بلُ چھلُ تِن کءُ دیِیا ہُکمیِ ٹھاکِ رہائِیا ॥੬॥
ایَسے جن ۄِرلے جگ انّدرِ پرکھِ کھجانےَ پائِیا ॥
جاتِ ۄرن تے بھۓ اتیِتا ممتا لوبھُ چُکائِیا ॥੭॥
نامِ رتے تیِرتھ سے نِرمل دُکھُ ہئُمےَ میَلُ چُکائِیا ॥
نانکُ تِن کے چرن پکھالےَ جِنا گُرمُکھِ ساچا بھائِیا ॥੮॥੭॥
لفظی معنی:
دھر۔ الہٰی رضا و فرمان کے مطابق۔ بخش۔ کرم و عنایت۔ سَچی بنت۔ پاک منصوبہ۔ ہر رنگ راتے ۔ الہٰی پریم پیار۔ میں محو۔ رنگ ساچا۔ پاک محبت۔ دکھ وسرے ۔ عذآب مٹا ۔پت۔ پائی۔ عزت میسرئ ہوئی۔ جھوتی درمت کی چترائی ۔ ناپاک بدعقلی کی سمجھ ۔ ونست ۔ مٹتے ۔ بار۔ دیر ۔ رہاؤ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ ویاپس۔ رہتا ہے ۔ گورمکھ جاتا ۔ مرید مرشد سمجھتا ہے ۔ سرنائی۔ زیر پناہ (2) منمکھ ۔ مرید من ۔ ابھ بھگت۔ دلی پیار۔ ہونمے پچے ۔ دیوناے ۔ خودی میں پاگل۔ خوآر ہوتے ہیں۔ کھن اوبھ ۔ پل۔ میں اونچا۔ پیال۔ پاتال۔ سبد نہ جانے ۔ کام رضآئے الہٰی۔ جب لگ۔ جب تک ۔ نہ جانے نہیں سمجھتا (3) پنت۔ سنتوکھ ۔ صبر ۔ سہجے سہج ملے ۔ آسانی سے سکون میں سکون حاصل ہوتا ہے ۔ درگیہہ بیدھا جائے ۔ الہٰی عدالت میں خلقتیں نصیب ہوتی ہیں۔ مراد عزت افزائی ہوتی ہے (4) دانا دانشمند ۔ بینا ۔ دوراندیش ۔ نرمل۔ پاک۔ گرکی بانی ۔کلام مرشد۔ سرتا۔ ہوش یکجا کرنیوالا ذہن نشینی ۔ سَچ و چارس۔ حقیقت کے متعلق خیال آرائی کرنیوالا۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ پدربانی ۔ بے واسطہ ۔ ۔ بلا خواہشات (5) جل ترنگ ۔ پانی کی لریں ۔ اگنی ۔ آگ۔ پوئے ۔پانی ۔ ترے مل۔ تینون نے ملکر۔ جگتاپائیا۔ پیداکیا۔ بل ۔ قوت ۔ حکمی ٹھاک رہائیا۔ الہٰی حکم یمں روک رکھا ہے ۔ چھل۔ دہوکا۔ فریب (6)جن درے ۔ ایسے انسان بہت کم ہیں۔ پرکھ ۔ شناخت۔ کرکے ۔ پہچان کے ۔ خزانے پئایا۔ مراد خدا ان پہچان و امتحان کے بعد اپناتا ہے ۔ وجات ۔ ورن تے بھیئے ۔ اتیتا ۔ ذات۔ فرقہ۔ مذہب سے بیلاگ ۔ بلا تعلق ۔ علیحدہ ہوتے ہیں۔ ممتا۔ خوئشتا۔ اپنا پن۔ لوبھ چکائیا ۔ لالچ۔ ختم کیا (7) نام رتے ۔ جو الہٰی نام ست ۔ سَچ ۔ حق وحقیقت میں محومجذوب ہیں۔ تیرتھ ۔ سے نرمل۔ زیارت گاہں سے پاک۔ دکھ ۔ ہونمے ۔ میل چکائیا۔ عذاب ۔ خودی کی ناپاکیزی دور کرلی ۔ چرن پکھاے ۔ قدمبوسی کرتا ہے ۔پاؤن دہوتا ہے ۔ گورکھ ساچا بھائیا۔ جنہوں ے مرید مرشد ہوکر سَچسَچے خداسے پیار کیا۔
ترجمہ:
ایک کو کامل مرشد نے الہٰی رضا وفرمان سے بخش کر سَچا منصوبہ تیار کیا کہ انکو الہیی پیارم پیار میں محو سَچے پیار سے عذاب دور کرکے عزت افرائی کی (1) بدعقلی اور بدسمجھی سے پیدا ہوئی چالاکی یا دانشمندی ختم ہوتے دیر نہیں لگتی ۔ رہاؤ۔ خودی پسند کو عذاب آتا رہتا ہے ۔ کبھی دور نہیں ہوتا۔ مرید ان مرشد آرام و آسائش پہنچانے والے سکھی کو پہچنا لیتے ہیں اسکے زیر پناہ ہوکر ملاپ حاصل کرتے ہیں (2) مرید من دلی الہٰی محبت و پیار اور بھگتی نہیں کر سکتا ۔ خودی میں ذلیل وخوآر ہوتا ہے ۔ یہ انسانی دل نفس کھی اونچا آسمان تک اور کھبی اتنا گرتا ہے پاتال تک جبتک اسے کلام کی سمجھ نہیں آتی (3) سالم دنیاوی دولت کا بھوکا اور پیاسا ہے ۔ سَچے مرشد کے بغیر اسکو تسکین تسلی اور صبرنہیں آتا ۔ آصانی سکون کے علم سے سکون ملتا ہے ۔ آرام و آسائش پات اہے اور عدالت الہٰی میں خلقتیں پاتا ہے اور مراد عزت افرائی ہوتی ہے (4) کلام مرشد سے جو پاک ہے حاصل ہوا جیسے وہ ہوش کو یکسو یکجا کرتا ہے ۔ حقیقت کی سوچ وچار کرتا ہے اور بیلاگ بلا خواہشات کے رتبے کو سمجھتا ہے (5) پانی آگ و ہوا تینوں کو ملا کر یہ عالم پیدا کیا ہے جو آپس میں ایک دوسرے دشمن مادے ہیں۔ جنکو خدا نے آپسمی دشمن سے ان مادیات اپنے فرمان سے روک رکھا ہے اور انہیں بیشمار طاقت بخشی ہوئی ہے (4) دنیا میں بہت کم انسان ہیں جنکی آزمائش زندگی کے بعد اپنائیا ہے ۔ ایسے انسان ذات مذہب فرقے سے بیلاگ رہتے ہیں اور دنیاوی دولت کی خوئشتا اور لالچ سے پرہیز کرتے ہیں (7) نام یعنی ست سَچ حق وحقیقت سے انسان مندر۔ مسجد۔ گرجا۔ گردوارہ ۔ زیارت گاہ سے بھی زیادہ پاک ہوتا ہے ۔ جنہوں خودی کا عذاب و غلاظت کو ختم کر لیا نانک انکی قدمبوسی اور پاؤں صاف کرتا ہے جنکو سَچے خدا سے پیار سے ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੩ بِبھاس
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
گُر پرسادیِ ۄیکھُ توُ ہرِ منّدرُ تیرےَ نالِ ॥
ہرِ منّدرُ سبدے کھوجیِئےَ ہرِ نامو لیہُ سم٘ہ٘ہالِ ॥੧॥
من میرے سبدِ رپےَ رنّگُ ہوءِ ॥
سچیِ بھگتِ سچا ہرِ منّدرُ پ٘رگٹیِ ساچیِ سوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ منّدرُ ایہُ سریِرُ ہےَ گِیانِ رتنِ پرگٹُ ہوءِ ॥
منمُکھ موُلُ ن جانھنیِ مانھسِ ہرِ منّدرُ ن ہوءِ ॥੨॥
ہرِ منّدرُ ہرِ جیِءُ ساجِیا رکھِیا ہُکمِ سۄارِ ॥
دھُرِ لیکھُ لِکھِیا سُ کماۄنھا کوءِ ن میٹنھہارُ ॥੩॥
سبدُ چیِن٘ہ٘ہِ سُکھُ پائِیا سچےَ ناءِ پِیار ॥
ہرِ منّدرُ سبدے سوہنھا کنّچنُ کوٹُ اپار ॥੪॥
ہرِ منّدرُ ایہُ جگتُ ہےَ گُر بِنُ گھورنّدھار ॥
دوُجا بھاءُ کرِ پوُجدے منمُکھ انّدھ گۄار ॥੫॥
جِتھےَ لیکھا منّگیِئےَ تِتھےَ دیہ جاتِ ن جاءِ ॥
ساچِ رتے سے اُبرے دُکھیِۓ دوُجےَ بھاءِ ॥੬॥
ہرِ منّدر مہِ نامُ نِدھانُ ہےَ نا بوُجھہِ مُگدھ گۄار ॥
گُر پرسادیِ چیِن٘ہ٘ہِیا ہرِ راکھِیا اُرِ دھارِ ॥੭॥
گُر کیِ بانھیِ گُر تے جاتیِ جِ سبدِ رتے رنّگُ لاءِ ॥
پۄِتُ پاۄن سے جن نِرمل ہرِ کےَ نامِ سماءِ ॥੮॥
ہرِ منّدرُ ہرِ کا ہاٹُ ہےَ رکھِیا سبدِ سۄارِ ॥
تِسُ ۄِچِ سئُدا ایکُ نامُ گُرمُکھِ لیَنِ سۄارِ ॥੯॥
ہرِ منّدر مہِ منُ لوہٹُ ہےَ موہِیا دوُجےَ بھاءِ ॥
پارسِ بھیٹِئےَ کنّچنُ بھئِیا کیِمتِ کہیِ ن جاءِ ॥੧੦॥
ہرِ منّدر مہِ ہرِ ۄسےَ سرب نِرنّترِ سوءِ ॥
نانک گُرمُکھِ ۄنھجیِئےَ سچا سئُدا ہوءِ ॥੧੧॥੧॥
لفظی معنی:
گرپر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ دیکھ تو۔ نظر دوڑا ۔ خیال کر ۔ ہر مند۔ خدا کا گھر ۔ نال۔ ساتھ۔ سبدے سبد کے ذریعے ۔ کھوجیئے تلاش کریں ڈہونڈیں ہرنامو لیہو سمال۔ الہٰی نام سنبھالو (1) سبدرے ۔ کالم میں محو ۔ رنگ۔ پریم۔ سَچی بھگت ۔ سَچا الہٰی عشق ۔ سَچا ہر مندر ۔ پاک الہٰی گھر ۔پرگٹ ۔ظاہر ۔ ساچی سوئے ۔ سَچی شہرت ۔ رہاؤ۔ سر یر۔ جسم۔ گیان رتن۔ علم و دانش۔ روھانی واخلاقی ناہیت قیمتی ہیرا ہے ۔ مول۔ بالکل۔ مانس۔ انسان (2) ساجیا۔ پیدا کیا۔ ہرجیؤ۔ خدا نے ۔ حکم ۔ فرمان کے ذریعے ۔ سوار ۔ درست۔ دھر لیکھ۔ تحر یر بارگاہ الہٰی۔ کماونا۔ تابع اعمال (3) سبد چین ۔ کلام سمجھ کر ۔ سَچے نائے پیار سَچے نام ست ۔ سَچ حق وحقیقت سے محبت۔ کنچن کوٹ اپار۔ سونے کے قلعے سے بہتر (4) جگت ۔ دنیا ۔جہان ۔ گھور اندھار۔ خوفناک اندھیرا۔ دوجا بھاؤ۔ خدا کے دلاوہ دوسرون سے محبت ۔ اندھر گوار۔ اندھے ۔جاہل (5) جتھے لیکھا منگیئے ۔ جہاں حساب مانگا جایگا۔ دیہہ ۔ جسم۔ جات نہ اونچی یا نیچی ذات۔ ساچ رتے ۔ حقیقت پرست۔ اُبھرے ۔ بچاؤ ہوا۔ دکھیئے ۔ عذاب زدہ ۔ دوجے بھائے ۔ جنکا خدا کے علاوہ دوسرے سے محبت ہے (6) نام ندھان۔ خزانہ ( بوجھیہہ مگدھ گوار۔ بیوقوف جاہل نہیں سمجھتا ۔ چینیا۔ سمجھ آئیا۔ اردھار۔ دلمیں بسائیا (7) جاتی ۔ سجھی ۔ سبدرے ۔ کالم سے متاثر۔ رنگ لائے ۔ پریم پیار کیا۔ پوت۔ پاون ۔ پاک زندگی۔ نرمل۔ پاک۔ نام سمائے ۔ نام میں محو ومجذوب (8) ہاٹ۔ دکان۔ رکھیا سبد سوار۔ کلام سے سجائیا۔ ایک نام ست۔ سَچ حق وحقیقت ۔ سوار۔ درست (9) لوہٹ۔ لوہا۔ موہیا۔ محبت میں گرفتار ۔ پارس۔ بھٹیئے ۔ پارس سے ملاپ سے ۔ کنچن بھئیا۔ سونا ہوا۔ (10) سرب نرنتر۔ سبھ میں لگاتار ۔ ونجیئے ۔ خریدیں۔
ترجمہ:
اے دل کلام کے تاثرات سے اور اسکے پریم پیار سے خدا سے پریم پیار ہوجاتا ہے سَچی عبادت ریاضت وخدمت سے اس انسان جسم کو کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔ اور انسان سَچی عطمت وحشمت حاصل ہوتی ہے ۔ رہاؤ۔ رحمت مرشد سے یدکھ خدا کا گھر تیرے ساتھ ہے ۔ کلام سے اسکی تلاش کر خدا کے گھر کی اور اسمیں الہیی نام ست سَچ حق وحقیقت بسا (1) خدا کا گھر انسانی جسم ہے علم کے قیمتی ہیرے سےظاہر ہوتا ہے ۔ مرید من انسان بالکل نہیں سمجھا کہ انسانی جسم خدا کا گھر ہے ۔ بلکہ یہ کہت اہے کہ انسانی جسم خدا کا گھر نہیں ہوسکتا (2) یہ انسانی جسم جو خدا کا جائے مسکن ہے خدا نے خود بنائیا ہے اور اپنے فرمان سے درست کرکے اسکی حفاظت کرتا ہے ۔ جو آغاز اور بوقت پیدائش تحریر ہو گیا انسان وہی کرتا ہے کوئی اسے مٹا نہیں سکتا (3) کلام الہٰی کو سمجھ کر ار سَچے نام سے پیار کرکے آرام و آسائش حاصل کی یہ خدا کا گھر انسانی جسم کلام سے اچھا ہے سونے کے کروڑوں قلعں سے بہتر ہے (4) یہ عالم دنیا اور جہاں خدا کا گھر ہے مگر مرشد کے بغیر بد ترین خوفناک اندھیرا ہے ۔ جو دوئی دؤئش کے مد نظر پرستش کرتے ہیں وہ مرید من ذہنی طور سوچ و سمجھ سے خالی جاہل ہیں (5) جہاں بارگاہ الہٰی میں انسان سے اعمال کا حساب طلب ہوگا وہاں نہ یہ سر یر ہوگا نہ ذات پات اوچ نیچ کا خیال ہوگا۔ جنکا اعمالنامہ پاک ہوگا وہ بچ جائیں گے ۔ دوسرے عذاب پائیںگ ے (4) خدا کے گھر الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت کا خزانہ ہے ۔ جسے بیوقوف اور جہال نہیں سمجھتے ۔ رحمت مرشد کی سمجھ مرشد سے سمجھ آتی ہے ۔ اگر کلامیں محو ومتاثرہوکر اس سے پیار کرے وہ انسان متبر اور پاک ہیں جو الہٰی نام ست سَچ حق و حقیقت میں محو ومجذوب ہیں (7) الہٰی گھر خدا کی دکان ہے اسے کلام مرشد سے سجائیا ہوا ہے اسمیں سودا واحد خدا کے نام ہے مریدان مرشد اسے سجا سنوار خریدتے ہیں (9) اس الہٰی گھر میں من ایک لوہا ہے جو دوئی دوئش کی محبت کی جوہ سے اگر پارس مراد مرشد کا ملاپ نصیب ہو جائےتو یہ من سونے کی امنند قیمتی ہوجاتا ہے ۔ اسکی قیمت بیان نہیں ہو سکتی ۔ (10) خدا اپنے گھر مراد انسانی جسم میں اور سب میں لگاتار بستا ہے ۔ اے نانک۔ اسکی خرید مرشد کے ذریعے ہوتی ہے ۔ جوصدیوی قائم دائم رہتا ہے ۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੩॥
بھےَ بھاءِ جاگے سے جن جاگ٘رنھ کرہِ ہئُمےَ میَلُ اُتارِ ॥
سدا جاگہِ گھرُ اپنھا راکھہِ پنّچ تسکر کاڈھہِ مارِ ॥੧॥
من میرے گُرمُکھِ نامُ دھِیاءِ ॥
جِتُ مارگِ ہرِ پائیِئےَ من سیئیِ کرم کماءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُرمُکھِ سہج دھُنِ اوُپجےَ دُکھُ ہئُمےَ ۄِچہُ جاءِ ॥
ہرِ ناما ہرِ منِ ۄسےَ سہجے ہرِ گُنھ گاءِ ॥੨॥
گُرمتیِ مُکھ سوہنھے ہرِ راکھِیا اُرِ دھارِ ॥
ایَتھےَ اوتھےَ سُکھُ گھنھا جپِ ہرِ ہرِ اُترے پارِ ॥੩॥
ہئُمےَ ۄِچِ جاگ٘رنھُ ن ہوۄئیِ ہرِ بھگتِ ن پۄئیِ تھاءِ ॥
منمُکھ درِ ڈھوئیِ نا لہہِ بھاءِ دوُجےَ کرم کماءِ ॥੪॥
دھ٘رِگُ کھانھا دھ٘رِگُ پیَن٘ہ٘ہنھا جِن٘ہ٘ہا دوُجےَ بھاءِ پِیارُ ॥
بِسٹا کے کیِڑے بِسٹا راتے مرِ جنّمہِ ہوہِ کھُیارُ ॥੫॥
جِن کءُ ستِگُرُ بھیٹِیا تِنا ۄِٹہُ بلِ جاءُ ॥
تِن کیِ سنّگتِ مِلِ رہاں سَچے سچِ سماءُ ॥੬॥
پوُرےَ بھاگِ گُرُ پائیِئےَ اُپاءِ کِتےَ ن پائِیا جاءِ ॥
ستِگُر تے سہجُ اوُپجےَ ہئُمےَ سبدِ جلاءِ ॥੭॥
ہرِ سرنھائیِ بھجُ من میرے سبھ کِچھُ کرنھےَ جوگُ ॥
نانک نامُ ن ۄیِسرےَ جو کِچھُ کرےَ سُ ہوگُ ॥੮॥੨॥੭॥੨॥੯॥
لفظی معنی:
بھے بھائے ۔ الہٰی خوف و ادب اور پیار ۔ جاگے ۔ بیدار۔ ہوشیار مراد زندگی کے نیک و بد کی تمیز کرنا ۔ ہونمے ۔ خودی۔ میل۔ ناپاکیزگی ۔ اتار۔ ختم کر۔ زندگی گذارنے کے طور طریقوں کو سمجھ کر گذارنا ہی جاگرن ہے ۔ پنچ تسکر۔ پانچ بد احساسا جو نیکوں کو چراتے ہیں کام۔ کرؤدھ لوبھ۔ موہ اہنکار۔ مار کا ڈھیہہ۔ دل سے نکلاے ۔ احساس ختم کرے (1) مارگ۔ راستے ۔ سیئی ۔ وہی ۔ رہاؤ۔ سہج دھن۔ سکون پیدا کرنیوالی سر یا بانی یا کلام (2) گرمتی ۔ سبق مرشد۔ ہر ۔ خدا۔ اردھار۔دلمیں بسا۔ ایتھے اوتھے ۔ ہر دو عالم میں۔ اُترے پار ۔ کامیابی (3) جاگرن ۔ بیداری ۔ علم ودانش ۔ پوئی تھائے قبول نہیں وتی ۔ ڈھوئی ۔ ٹھکانہ ۔ آسرا۔ دھرگ۔ لعنت ۔ دوجے بھائے پیار۔ خدا کے علاوہ دوسروں سے محبت (4) بسٹآ ۔ گندگی ۔ خوآر۔ ذلیل (5) سنگت ۔ ساتھ ۔ سَچے سَچ سماؤ۔ جو خدا میں محوومجذوب رہتے ہیں (6) پورے بھاگ ۔ خوش قسمتی۔ اُائے ۔ کوشش۔ سہج ۔ روحانی وذہنی سکون (7) ہر سرنائی۔ خدا کی پناہ ۔ سبھ کچھ کرنے جوگ۔ جو ہر کام کرنے کی توفیق رکھتا ہے ۔ ہوگ۔ ہوگا۔
ترجمہ:
اے دل وہی راستہ اور وہی اعمال و طریقے اختیار کر جس طریقے سے خدا نصیب ہو مراد ملاپ نصیب ہو (1) رہاؤ۔ (مرید مرشد ہونے سے ) جو شخص الہٰی خوف و ادب میں رہ کر الہٰی محبت میں رہ کر علم و ہوشیاری سے خودی کی ناپاکیزگی دور کرتے ہیں وہی ہمیشہ بیداری و ہوشیار رہتے ہیں وہ اپنے دل و دماغ و ذہن کی حفاظت کرتے ہیں اور پانچوں احساسات بد ، شہوت ، غصہ ، لالچ ، دنیاوی دولت کی محبت اور غرور کو دل و دماغ و ذہن سےنکال دیتے ہیں (1) مرید مرشد ہونے سے روحانی سکون پیدا ہوتا ہے اور خودی کا عذآب مٹتا ہے ۔ اگر الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت دلمیں بس جائے ۔ تو قدرتی طور پر انسان خدا کی حمدوثناہ کرتا ہے (2) سبق مرشد سے انسان سر خرو ہوتا ہے ۔اور خدا دلمیں بستا ہے ۔ ہر دو علاموں میں آرام و آسائش پاتا الہٰی یادوریاض سے کامیابی حاصل کرتا ہے (3) خودی میں ذہنی بیداری نہیں ہوتی ۔ نہ الہٰی یادوریاض قبول وہتی ہ ۔ جو انسان دوئی دؤئش میں اعمال کرتے ہیں ان خودپسندوں کو ٹھکانہ نہیں ملتا خدا کے در پر (4) جنکے دلمیں دنیاوی دولت کی محبت ہے لعنت انکا کھانا اور پہننا ان کی زندگی گندگی کے کیڑوں جسیی ہے جو گندگی میں محوومجذوب رہتے ہیں اور تناسخ میںپڑ کر ذلیل وخواڑ ہوتے ہیں (5) جنکو مرشد سَچے کا ملاپ نصیب ہو جاتا ہے قربان ہوں ان پر اگر ان صحبت و قربت نصیب ہو جیسی کہ مریی خواہش ہے تو خدا کی یاد میں محو ومجذوب ہو جاؤں (6) خوشی قسمتی سے مرشد کا ملاپ نصیب ہوتا ہے ۔ کسی کوشش سے نصیب نہیں ہوتا ۔ سَچے مرشد سے سکون پیدا ہوتا ہے ۔ جب کلام مرشد کی برکت سے خودی جلادی جائے (7) اے دل خدا کے زیر سایہ وپناہ رہ جو سبھ کچھ کرنے کی توفیق رکھتا ہے ۔ اے نانک۔ نام ست سَچ حق وحقیت نہ بھولے اس سے مگراہ نہ ہوں وہ جو کچھ کرتا ہے وہی ہوتا ہے ۔

بِبھاس پ٘ربھاتیِ مہلا ੫ اسٹپدیِیا
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
مات پِتا بھائیِ سُتُ بنِتا ॥
چوُگہِ چوگ اننّد سِءُ جُگتا ॥
اُرجھِ پرِئو من میِٹھ مد਼ہارا ॥
گُن گاہک میرے پ٘ران ادھارا ॥੧॥
ایکُ ہمارا انّترجامیِ ॥
دھر ایکا مےَ ٹِک ایکسُ کیِ سِرِ ساہا ۄڈ پُرکھُ سُیامیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
چھل ناگنِ سِءُ میریِ ٹوُٹنِ ہوئیِ ॥
گُرِ کہِیا اِہ جھوُٹھیِ دھوہیِ ॥
مُکھِ میِٹھیِ کھائیِ کئُراءِ ॥
انّم٘رِت نامِ منُ رہِیا اگھاءِ ॥੨॥
لوبھ موہ سِءُ گئیِ ۄِکھوٹِ ॥
گُرِ ک٘رِپالِ موہِ کیِنیِ چھوٹِ ॥
اِہ ٹھگۄاریِ بہُتُ گھر گالے ॥
ہم گُرِ راکھِ لیِۓ کِرپالے ॥੩॥
کام ک٘رودھ سِءُ ٹھاٹُ ن بنِیا ॥
گُر اُپدیسُ موہِ کانیِ سُنِیا ॥
جہ دیکھءُ تہ مہا چنّڈال ॥
راکھِ لیِۓ اپُنےَ گُرِ گوپال ॥੪॥
دس ناریِ مےَ کریِ دُہاگنِ ॥
گُرِ کہِیا ایہ رسہِ بِکھاگنِ ॥
اِن سنبنّدھیِ رساتلِ جاءِ ॥
ہم گُرِ راکھے ہرِ لِۄ لاءِ ॥੫॥
اہنّمیۄ سِءُ مسلتِ چھوڈیِ ॥
گُرِ کہِیا اِہُ موُرکھُ ہوڈیِ ॥
اِہُ نیِگھرُ گھرُ کہیِ ن پاۓ ॥
ہم گُرِ راکھِ لیِۓ لِۄ لاۓ ॥੬॥
اِن لوگن سِءُ ہم بھۓ بیَرائیِ ॥
ایک گ٘رِہ مہِ دُءِ ن کھٹاںئیِ ॥
آۓ پ٘ربھ پہِ انّچرِ لاگِ ॥
کرہُ تپاۄسُ پ٘ربھ سرباگِ ॥੭॥
پ٘ربھ ہسِ بولے کیِۓ نِیائیں ॥
سگل دوُت میریِ سیۄا لاۓ ॥
توُنّ ٹھاکُرُ اِہُ گ٘رِہُ سبھُ تیرا ॥
کہُ نانک گُرِ کیِیا نِبیرا ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
ست۔ فرزند۔ بیٹا۔ بنتا۔ عورت۔ چوگیہہ چوگ۔ کھاتے پیتے ہیں۔ انند سیؤ۔ خوشی سے ۔ جگتا ۔ ملکر۔ اُرجھ پریؤ۔ گرفتار ہوگیا۔ میٹھ موہار۔ میٹی محب تمیں۔ گن گاہک ۔ اؤصاف کے خریدار ۔ پران ادھار۔ زندگی کا آسرا۔ ٹک ایکس کی ۔ واحد کا سہارا۔ سیر ساہا۔ اونچا بلند رتبہ شاہوکار۔ سوآمی ۔مالک (1) رہاؤ چھل ناگن ۔ دہوکا باز سانپتنی ۔ ٹوٹن ۔ واسطہ ختم ہوا۔ دہوہی ۔ دہوکا ۔ دینے والی ۔ مکھ میٹی ۔ زبانی میٹی ۔ کھائی کوڑائے ۔ اعمال کوڑی ۔ انمرت نام۔ آب حیات نام۔ روحانی واخلاقی طور پر ست سَچ حق و حقیقت سے تسکین اور صبر حاصل ہوا ۔ (2) لوبھ ۔ لالچ ۔ موہ ۔ دنیاوی محبت۔ وکھوٹ ۔ علیحدگی ۔ واسطہ نہیں رہا۔ چھوٹ ۔ نجات۔ چھٹکار۔ آزادی ۔ ٹھگواری۔ دہوکے کا باغیچہ (3) ٹھاٹ۔ میل ملاپ۔ گر اُدیس۔ واعظ مرشد ۔ چنڈال۔ بدقماش۔ بدکار۔ گوپال۔ خدا (4) دس ناری ۔ دس اعضآئے احساسات۔ دوہاگن ۔ طالق کرکے طلاقن ۔ چھٹڑا۔ وکھاگن ۔ آگ۔ ایہہ رسیہہ وکھاگن ۔ لطفوں کی آگ۔ سنبندھی۔ رشتے دار۔ تعلق رکھنے والے ۔ رساتل۔ دوزخ۔ پر لو۔ الہٰی محبت (5) اہنمیو۔ غرور تکبر۔ مصلت۔ مصلحت۔ صلاح مشورہ۔ مورکھ ۔ ہوڈی ۔ بیوقوف ضدی۔ نیگھر۔بیگھر ۔ لو۔ پیار۔ کی وجہ سے (6) بھیے بیرائی ۔ دشمن ہوئے ۔ ایک گریہہ۔ ایک گھر ۔ کھٹائین۔ ملکر نہیں رہ سکتے ۔ انچر۔ دامن۔ پلے ۔ تپادس۔ انصاف۔ پربھ سرباگ۔ اے تمام قوتوں سے مخمور و بھرپور خدا (7) نیانیئے ۔ انصاف۔ سگل دوت۔ سارے دشمن۔ سیوالائے ۔ خدمتگار بنادیئے ۔ ٹھاکر۔ مالک۔ ایہہ گریہہ۔ یہ گھر ۔ مراد جسم۔ نبیرا۔ فیصلہ
ترجمہ:
مان۔ باپ۔ برادر۔ فرزند اور عورت ملکر دنیاوی دؤلت کا لطف اُٹھاتے ہیں سبھ کے دل محبت کی مٹھاس میں پھنسے رہتے ہیں مگر اوصاف چاہنے ولاے اور خریدار میرے لئے زندگی کا سہارا ہیں (1) ایک ہی اندرونی راز جاننے والا میرا ہے ۔ اور واحد ہی میرا آصرا اور خدا پر ہی میرا تکیہ ہے وہ آقا اعلے ترین شاہوکار ہے (1) رہاؤ۔ دہوکا فریب کار دنیاوی دولت جو ایک ناگن کی مانند ہے سے میری محبت اور پیار ختم ہوگیا ہے ۔ مرشد کا فرمان ہے کہ یہ دہوکے باز ہے اسے میٹھی سمجھ کر استمعال کیا جاتا ہے ۔ مگر اسکا انجام اور آخر کار بد مزہ اور کوڑی ثابت ہوتی ہے ۔ الہٰی نام آبحیات جو زندگی کو روحانی طور پر اور اخلاقی طور پاک بنا تی ہے اور انسان کو روحانی وزہنی تسکین تسلی و تشفی حاصل ہوتی ہے (2) لالچ اور دنیاوی دولت کی محبت سے میری ان بن تضاد ہوگیا اور اعتبار خٹم ہوگیا۔ ان دہوکا بازوں کے گروہ نے بہت سے خاندان اور گھر تباہ و برباد کر ڈالے ۔ مہربان مرشد نے مجھے ان سے نجات دلادی (3) اب شہوت اور غصے سے میرا میل ملاپ اشتراک نہیں رہا۔ واعظ مرشد میں نے کانوں سے دھیان سے سنتا ہے ۔ جدھر نظرجاتی ہے یہ بدمعاش و بدقماش وہاں موجو دہیں خدا کی مانند مرشد نے مجھے ان سے بچالیا ہے (4) میں نے ان دس اعضائے جسمانی کو دنیاوی دلوت کا لطف اُٹھانے سے منع کر رکاھ ہے اور چھوڑ دیا ہے طلاق دے رھا ہے مرشد نے بتائیا ہے یہ لطف روحانی واخلاقی موت لانے والی آگ ہے ان سے واسطہ یا رشتہ رکھنے والاے کو دوزخ نصیب ہوگا ۔ مرشد نے خدا سے پیار بنواکر ہمیں بچائیا (5) غرور اور تکبر چھوڑ دیا مرشد نے بتائی ہے کہ یہ بیوقوف اور ضدی ہے یہ بے گھر ہے اسے کہیں ٹھکانہ نہیں ملتا۔ مرشد نے خدا سے پیار بنوارکر ہمیں اس سے حفاظت کی (6) اب ان سے ہماری دشمنی ہوگئی ہے ۔ کیونکہ ایک گھر میں دو خیالات شریفانہ فرشتانہ سیرتوں اور شیطانیت اور بدکاری دونوں ملکر نہیں رہ سکتے ۔ خدا کے پاس دمان پکڑ کر آئے ہیں اے تمام قوتوں سے بھر پور و مخمور ہمیں انصاف دیجیئے (7) تب خدا نے خوش ہوکر کہا کہ انصاف کر دیا ہمارے دشمن اب میرے خدمتگار بنادیئے ۔ تومالک ہے اور یہ گھر تیر اہے اے نانک بتادے کہ مرشد نے فیصلہ کردیا۔

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
من مہِ ک٘رودھُ مہا اہنّکارا ॥
پوُجا کرہِ بہُتُ بِستھارا ॥
کرِ اِسنانُ تنِ چک٘ر بنھاۓ ॥
انّتر کیِ ملُ کب ہیِ ن جاۓ ॥੧॥
اِتُ سنّجمِ پ٘ربھُ کِن ہیِ ن پائِیا ॥
بھگئُتیِ مُد٘را منُ موہِیا مائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
پاپ کرہِ پنّچاں کے بسِ رے ॥
تیِرتھِ ناءِ کہہِ سبھِ اُترے ॥
بہُرِ کماۄہِ ہوءِ نِسنّک ॥
جم پُرِ باںدھِ کھرے کالنّک ॥੨॥
گھوُگھر بادھِ بجاۄہِ تالا ॥
انّترِ کپٹُ پھِرہِ بیتالا ॥
ۄرمیِ ماریِ ساپُ ن موُیا ॥
پ٘ربھُ سبھ کِچھُ جانےَ جِنِ توُ کیِیا ॥੩॥
پوُنّئر تاپ گیریِ کے بست٘را ॥
اپدا کا مارِیا گ٘رِہ تے نستا ॥
دیسُ چھوڈِ پردیسہِ دھائِیا ॥
پنّچ چنّڈال نالے لےَ آئِیا ॥੪॥
کان پھراءِ ہِراۓ ٹوُکا ॥
گھرِ گھرِ ماںگےَ ت٘رِپتاۄن تے چوُکا ॥
بنِتا چھوڈِ بد ندرِ پر ناریِ ॥
ۄیسِ ن پائیِئےَ مہا دُکھِیاریِ ॥੫॥
بولےَ ناہیِ ہوءِ بیَٹھا مونیِ ॥
انّترِ کلپ بھۄائیِئےَ جونیِ ॥
انّن تے رہتا دُکھُ دیہیِ سہتا ॥
ہُکمُ ن بوُجھےَ ۄِیاپِیا ممتا ॥੬॥
بِنُ ستِگُر کِنےَ ن پائیِ پرم گتے ॥
پوُچھہُ سگل بید سِنّم٘رِتے ॥
منمُکھ کرم کرےَ اجائیِ ॥
جِءُ بالوُ گھر ٹھئُر ن ٹھائیِ ॥੭॥
جِس نو بھۓ گد਼بِنّد دئِیالا ॥
گُر کا بچنُ تِنِ بادھِئو پالا ॥
کوٹِ مدھے کوئیِ سنّتُ دِکھائِیا ॥
نانکُ تِن کےَ سنّگِ ترائِیا ॥੮॥
جے ہوۄےَ بھاگُ تا درسنُ پائیِئےَ ॥
آپِ ترےَ سبھُ کُٹنّبُ ترائیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ دوُجا ॥੨॥
لفظی معنی:
کرودھ ۔ غصہ ۔مہااہنکار۔ بھاری غرور وتکبر ۔ بسمار ۔ پھیلاؤ۔ چکر ۔ بازوؤن پرنشان۔ انتر کی مل۔ ذہنی ناپاکیزگی ۔ (1) ات سنجم۔ اس پرہیز گاری ۔ بھوتی مدر۔ بھگتوں کے شان ۔ رہاؤ۔ پنچا کے بس۔ پانچوں احساسات بد کے زیر ۔ تیرتھ ۔ زیارت گاہ ۔ بہور۔ دوبارہ ۔ نسنک۔ بلاجھجھک ۔ جم پر۔ الہٰی کوتوالی ۔ کالنک۔ گناہوں کی وجہ سے (2) گھو گھر ۔ گھنگر و۔ باندھ ۔ باندھکر ۔ بجاویہہ تالا۔ تالیاں بجاتے ہیں ۔ کپٹ۔ فریب۔ دہوکا۔ بیتالا۔ روحانیت۔ اور اخالق سے گر کر ۔ درمی ماری ۔ سانپ کی بل ختم کرکے ۔ جن تو کیا جس نے تجھے پیدا کیا ہے (3) پورتاپ ۔ دہونی تپاکر ۔ گھیری کے بسترا۔ کپڑوں کو گیرو لگا کر ۔ اپدا۔ مصیب۔ اپداکاماریا۔ مصیبت زدہ ہوکر گریہہ تے نستا گھر سے دوڑتا ہے ۔ دیس ۔ ملک۔ پردیسہ۔ دوسرے ملک ۔ دھائیا۔ دوڑ۔ا۔ پنچ چنڈال۔ پانچ برے ۔ بدکار۔ بدمعاش۔ بدقماش (4) کان فرائے ۔ کان پڑوائے ۔ ہرائے ٹوکا۔ روٹی کی طرف دیکھتا ہے ۔ ترپتاون ۔ تکسین ۔ تسلی ۔ چکوا۔ رہ گیا۔ بنتا ۔ بیوی ۔ بدندر۔ بری نظر۔ پرناری ۔ بیگانی عور ت۔ دیس ۔ پہراوا۔ دکھیاری ۔ عذاب زدہ (5) مونی ۔ خاموشی اختیار کرنیوالا۔ کلپ ۔ خواہشات ۔ بھواییئے جونی ۔ تناسخ یا آواگون میں رہتا ہے ۔ ان تے رہنا۔ اناج چھوڑ کر ۔ دکھ دیہی سہتا ۔ جسمانی عذاب برداشت کرتا ہے ۔ ممتا۔ اپناپن ۔ خوئشتا ۔ پرم گتے ۔ بلندر وحانی حالت۔ کرم ۔ اعمال۔ اجائی۔ بیکار۔ ٹھؤر ۔ ٹھکانہ ۔ ٹھائی۔ جگہ (7) گوبند۔ خدا۔ دیالا ۔ مہربان۔ بچن۔ نصیحت ۔ واعظ ۔ پالا۔ پلے ۔ دامن۔ کوٹ مدھے ۔ کروڑوں میں سے کوئی۔ سنت۔ عاشق الہٰی محبوب خدا ۔ کٹنب۔ قیبلہ ۔ خاندان۔
ترجمہ:
اس پرہیز گاری اور ضبط سے خدا کوئی نہیں پاسکا بیرونی طور پر عابدوں بھگتوں والے نشان بنالئے مگر دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار ہے ۔ رہاؤ۔ دلمیں غصہ ہے اور بھاری غرور و تکبر ہے اور بیرونی طور پر پرستش کا دکھاوا کرتا ہے گصل کرکے بازووں پر چکر کے نشان بنات اہے مگر دل ناپاک ہے کبھی ناپاکیزگی جاتی نہیں۔ اس طرح کے طور طریقوں ضبط اور پرہیز گاری سے خدا کا ملاپ کسی کو حاصل نہیں ہوا۔ انسان گناہ کرتا پانچوں بد احساسات کے زیر رہ کر اور کہت اہے کہ زیارت کرنے سے سارے گناہ عافو ہو جاتے ہیں ۔ اور دوبارہ بلا جھجھک بار بار گناہ کرتا ہے ۔ ان گناہوں کی وجہ سے باندھ کر الہٰی کوتالی پہنچائیا جاتا ہے (2) پاؤں میں گھنگرو باندھ کرناچتا ہے ۔ اور تالیاں بجاتا ہے ذہن میں دہوکا اور فریب ہے بد روحوں کی طرح پھرتا ہے سانپ کی بل بند کر نے سے سانپ نہیں مرتا جس نے تجھے پیدا کیا ہے وہ سبھ کچھ جانتا ہے (3) دہونی تپاتا ہے گیروے کپڑے پہنتا ہے ۔ مصائب سے تنگ ہو عذآب زدہ گھر سے بھاگتا ہے ۔ اپنا ملک دوسرے ملک میں بھٹکتا پھرتا ہے اور پانچوں برائیوں کو ساتھ لئے پھرتا ہے (4) کان پڑواروئی کی طرف نگاہ ہے ۔ گھر گھر بھیک مانگتا ہے مگر تسکین حاسل نہیں ہوتی۔ اپنی بیوی چھوڑ رک دوسری عورتوں کی طرف بد نظر دیکھتا ہے ۔ مذہبی پہراوا کرنے سے الہٰی وصل و ملاپ حاصل نہیں ہوتا غرض یہ کہ عذآب پاتا ہے (5) ذہنی و روحانی سکون کےلئے بولتا نہیں خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔ لدمیں خواہشات ہیں جسکی وجہ سے تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ اناج کھانے سے پرہیز کرتا ہے جسم کو ایزا پہنچاتا ہے عذاب برداشت کرتا ہے الہٰی رضا و فرمان کی سمجھ نہیں خوئشتا و اپنے پن میں گرفتار رہتا ہے (6) بغیر سچے مرشد کے بلند روحانی واخلاقی زندگی کی حالت کسی کو نصیب نہیں ہوئی۔ خوآہ ویدوں سمرتیوں کا مطالعہ کرکے دیکھ لو۔ خودی پسند کے کام و اعمال بیکار اور بیفائدہ چلے جاتے ہیں۔ جیسے ریت کے گھر کا نشان بھی باقی نہیں رہتا (7) جس پر خدا مہربان ہوجائے قہ نصیحت سبق واعظ اپنے دامن مراد ذہن نشین کرتا ہے ۔ کروڑوں میں سے کوئی شاذو نادر ہی نظر آتا ہے ۔ اے نانک۔ ایسے سنت کی صحبت و قربت اور ساتھ سے انسان کی زندگی کامیاب ہو جاتی ہے (8) اگر خوش قسمتی تو دیدار ہوتا ہے ۔ جس سے خود کامیاب ہوتا ہے ۔ سارے قبیلے اور خاندان کو کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔ رہاؤ دوجا (2)

پ٘ربھاتیِ مہلا ੫॥
سِمرت نامُ کِلبِکھ سبھِ کاٹے ॥
دھرم راءِ کے کاگر پھاٹے ॥
سادھسنّگتِ مِلِ ہرِ رسُ پائِیا ॥
پارب٘رہمُ رِد ماہِ سمائِیا ॥੧॥
رام رمت ہرِ ہرِ سُکھُ پائِیا ॥
تیرے داس چرن سرنائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
چوُکا گئُنھُ مِٹِیا انّدھِیارُ ॥
گُرِ دِکھلائِیا مُکتِ دُیارُ ॥
ہرِ پ٘ریم بھگتِ منُ تنُ سد راتا ॥
پ٘ربھوُ جنائِیا تب ہیِ جاتا ॥੨॥
گھٹِ گھٹِ انّترِ رۄِیا سوءِ ॥
تِسُ بِنُ بیِجو ناہیِ کوءِ ॥
بیَر بِرودھ چھیدے بھےَ بھرماں ॥
پ٘ربھِ پُنّنِ آتمےَ کیِنے دھرما ॥੩॥
مہا ترنّگ تے کاںڈھےَ لاگا ॥
جنم جنم کا ٹوُٹا گاںڈھا ॥
جپُ تپُ سنّجمُ نامُ سم٘ہ٘ہالِیا ॥
اپُنےَ ٹھاکُرِ ندرِ نِہالِیا ॥੪॥
منّگل سوُکھ کلِیانھ تِتھائیِں ॥
جہ سیۄک گوپال گُسائیِ ॥
پ٘ربھ سُپ٘رسنّن بھۓ گوپال ॥
جنم جنم کے مِٹے بِتال ॥੫॥
ہوم جگ اُردھ تپ پوُجا ॥
کوٹِ تیِرتھ اِسنانُ کریِجا ॥
چرن کمل نِمکھ رِدےَ دھارے ॥
گوبِنّد جپت سبھِ کارج سارے ॥੬॥
اوُچے تے اوُچا پ٘ربھ تھانُ ॥
ہرِ جن لاۄہِ سہجِ دھِیانُ ॥
داس داسن کیِ باںچھءُ دھوُرِ ॥
سرب کلا پ٘ریِتم بھرپوُرِ ॥੭॥
مات پِتا ہرِ پ٘ریِتمُ نیرا ॥
میِت ساجن بھرۄاسا تیرا ॥
کرُ گہِ لیِنے اپُنے داس ॥
جپِ جیِۄےَ نانکُ گُنھتاس ॥੮॥੩॥੨॥੭॥੧੨॥

بِبھاس پ٘ربھاتیِ بانھیِ بھگت کبیِر جیِ کیِ
لفظی معنی:
کل ودکھ۔ گناہ۔ کا گر۔ کاغذ ۔ تحریر حساب اعمالناما ۔ رد۔ ذہن ۔ دل (1) رام رمت۔ خدا کی یاد میں محو۔ داس ۔ خدمتگار ۔ چرنن۔ پاؤں۔ سرنائیا۔ پناہ لی (1) رہاؤ۔ چوکا گون ۔ بھٹکن ختم ہوئی ۔ اندھیار۔ نادانی۔ لا علمی ۔ مکت دوآر۔ نجات کا در درازہ۔ ہر پریم بھگت۔ الہٰی پریم پیار اور خدمت ۔ جانئیا۔ سمجھائیا۔ جاتا ۔ سمجھیا(2) بیجو۔ دوسرا۔ ہیر ۔ دشمنی ۔ برودھ۔ مخالفت۔ چھیدے ۔ مٹائے ۔ بھے ۔ خوف۔ بھرما۔ شک و شبہات۔ پن آنمے ۔ پاک روح۔ دھرم۔ فرض (3) مہاترنگ۔ بھاری لہروں کانڈھے ۔ ل کنارے ۔ گانڈھا۔ ملائیا۔ جپ۔ یاد ۔ تب ۔ تپسیا۔ سنجم۔ پرہیز گاری ۔ نام سمجالیا۔ الہٰی نام۔ ست سچ حق و حقیقت دلمیں بسائی۔ (4) منگل۔ خوشیاں ۔ کلیان ۔ خوشحالی ۔ تتھائی۔ وہاں۔ سوپرسن۔ خوش۔ بھیئے ہوئے ۔ بتال۔ گمراہی (5) اردتپ۔ الٹالمک۔ کر ریاضت۔ پوجا ۔ پرستش۔ کرٹ۔ کورڑوں ۔ تیرتھ ۔ زیارت گاہ۔ نمکھ ردئے دھارے ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے دلمیں بسائے ۔ گوبند جپس۔ الہٰی یاد وریاض (6) پربھ تھان۔ الہیٰ ٹھکانہ ۔ لاویہہ سہج دھیان۔خادمان خدا سمیں دھیان لگاتے ہیں۔ داس۔ خادم ۔ داسن ۔ خادمون ۔ بانچھوں۔ چاہتا ہوں ۔ دہور۔ دہول۔ خاک یا ۔ سرب کال پرتیم بھر پور۔ جو تمام طاقتوں سے مکمل طور پر مرقع ہے (7) نیرا۔ نزدیک ۔بھرواسا۔ بھرؤسا۔ یقین ۔ کر گیہہ ۔ہاتھ پکڑ ۔گن تاس۔ اوصاف کا خزانہ ۔
ترجمہ:
خدا کی یاد و ریاض سے ہر طرح کا آڑام آسائش حاصل ہوتا ہے ۔ تیرے پیارے خدمتگار تیرے پاؤں کی شرن یاپناہ میں ہیں (1) رہاؤ۔ الہٰی یادوریاض سے سارے گناہ ختم ہو جاتے ہیں ۔ اور الہٰی منصف کے اعمالنامے کی تحریر کے کاغذات پھٹ جاتے ہیں۔ نیک خدا یافتہ پاکدامنوں کی صحبت و قرب تمیں الہٰی نام کا لطف حاصل ہوا۔ خدا دلمیں بس گیا (1) بھٹکن خٹم ہوئی ۔ لاعلمی نادانی مٹی اور مرشد سے برائیوںس ے نجات کا راستہ دکھلائیا ۔ الہٰی عشق پریم پیار دلمیں بس گیا۔ خدا نے سمجھائیا سب ہی سمجھ آئی (2) ہر دلمیں وہی خدا بستا ہے اسکے بغیر نہیں کوئی دُوسری ایسی ہستی اس نے دشمنی مخالفت شک و شبہات مٹادیئے ۔ خدا نے پاک روح والے فرض شناس بنا دیا (3) دنیاوں دنیاوی کی بھاری لہروں والے خوفناک سمندر سے کنارے جا لگاہوں خداسے دیرینہ ٹوٹا ہوا رشتہ بہال ہوگیا ہے ۔ جب یاد وریاضت تسپیا ۔ پرہیز گاری نفس پر ضبط اور الہٰی نام ست سَچ حق و حقیقت دل میں بسائیا تو میرے آقا نے نظر عنایت و شفقت اوررحتم بھری نظروں سے نظر کی (4) جہاں خدمتگاران و محبوبان خدا بسے ہیں وہیں ہر طڑح کی خوشحالی روحانی وذہنی سکون اور خوشیاں ہیں۔ جب خدا خؤش و مہربان ہوتا ہے تو دیرنہ گمراہی مٹ جاتی ہے (5) گھی کی خوشبوؤں والا ہوم ۔ پگیہہ الٹا لٹکنے کی تسپیا پرستش ارو کروڑوں زیارت گاہوں کی زیارت کرلی ہے ۔ جس نے آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے الہٰی پائے پاک اپنےد لمیں ذہن نشین کر لئے ہیں مراد خدا میں مکمل اعتقاد ایمان بھروسا اور ایمان لے آئیا ۔ اس کے الہٰی نام کی یادوریاض سےتمام کام درست ہو جاتے ہیں (6) خدا سب سے بلند رتبے والا بلند مقام ہے اسکا خادمان خدا اسمیں روحانی توجو دیتے ہیں غلام ان خادمان خدا کے قموں کی دہول چاہتا ہوں ۔ جو اس خدا کے دنیاں کی تمام قوتوں کا مالک ہے (7) اے خدا تو ہی میرے ماں باپ اور ہر وقت کا ساتھی اور نزدیکی ہے تو ہی میرا یاردوست اور مجھے تیرا ہی بھرؤسا یقین وایامن اور سہار اہے ۔ اے خدا تو ہاتھ پکڑ کر اپنے خدمتگار بنا لیتا ہے ۔ نانک کو تیری یادوریاض سے روحانی واخلاقی زندگی مسیر ہوتی ہے ۔

ستِگُر پ٘رسادِ ॥
مرن جیِۄن کیِ سنّکا ناسیِ ॥
آپن رنّگِ سہج پرگاسیِ ॥੧॥
پ٘رگٹیِ جوتِ مِٹِیا انّدھِیارا ॥
رام رتنُ پائِیا کرت بیِچارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جہ اننّدُ دُکھُ دوُرِ پئِیانا ॥
منُ مانکُ لِۄ تتُ لُکانا ॥੨॥
جو کِچھُ ہویا سُ تیرا بھانھا ॥
جو اِۄ بوُجھےَ سُ سہجِ سمانھا ॥੩॥
کہتُ کبیِرُ کِلبِکھ گۓ کھیِنھا ॥
منُ بھئِیا جگجیِۄن لیِنھا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
سنکا۔ فکر۔ ناسی ۔ ختم ہوگئی ۔ آپن رنگ ۔ اپنے پریم پیار میں۔ سہج ۔ روحانی سکون ۔ پرگاسی ۔ ظہور پذیر ہوا (1) پرگٹی جوت۔ الہٰی نور ظہور پذری ہوا۔ مٹیا اندھیارا۔ لاعلمی کا اندھیر ا ختم ہوا۔ رام رتن ۔ الہٰی ہیر مراد الہٰی نام ست سَچ حق و حقیقت ۔ کرت وچار ۔ کو ۔ سوچنے سمجھنے سے (1) رہاؤ۔ جہہ انند۔ جہاں سکون معہ خوشی ۔ دکھ دور پیانا۔ عذاب ختم ہوا۔ من مانک۔ من جو موتی کی مانند ہے ۔ لو ۔ لگن ۔ پیار۔ تت۔ حقیقت۔ بنیادی مادہ ۔ لکانا۔ چھپ گیا (2) بھانا۔ رضا و فرمان ۔ او۔ اسطرح سے ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ سہج سمانا۔ ذہنی سکون میں رہنا (3) کل وکھ ۔ گنہا۔ دوش۔ کھینا ۔ کمزور۔ بھییا۔ ہوا۔ جگیجون ۔ زندگی عام ۔ لینا ۔ محو ومجذوب ۔
ترجمہ:

موت و پیدائش کی فکر مندی ختم ہوئی۔کیونکہ خدا اپنی کرم وعنایت سے روحانی ظہور پذیر کر دیتا ہے (1) الہٰی نور ظہور پذیر ہوا ۔ روشن ہوا۔ تو لاعلمی اور جہالت کا اندھیرا کا فور ہوا۔ نیک و بد سَچ جھوٹ کی تمیز کرتے اور حقیقت کو سمجھتے ہوئے الہٰہ ہیرا الہٰی نام دستیاب ہوا (1) رہاؤ۔ جس کے دلمیں الہٰی ملاپ کی خوشی بس جائے ۔ اسکے عذاب ومصائب مٹ جاتےہیں ۔ موتی جیسا من اس حقیقت اصلیت کی محبت میں محوومجذوب ہوگیا (3) کبیر فرماتا ہے ۔ اسکے گناہ عافو ہو جاتے ہیں جسکا دل زندگی عالم میں محوو مجذوب رہتاہے ۔

پ٘ربھاتیِ ॥
الہُ ایکُ مسیِتِ بستُ ہےَ اۄرُ مُلکھُ کِسُ کیرا ॥
ہِنّدوُ موُرتِ نام نِۄاسیِ دُہ مہِ تتُ ن ہیرا ॥੧॥
الہ رام جیِۄءُ تیرے نائیِ ॥
توُ کرِ مِہرامتِ سائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دکھن دیسِ ہریِ کا باسا پچھِمِ الہ مُکاما ॥
دِل مہِ کھوجِ دِلےَ دِلِ کھوجہُ ایہیِ ٹھئُر مُکاما ॥੨॥
ب٘رہمن گِیاس کرہِ چئُبیِسا کاجیِ مہ رمجانا ॥
گِیارہ ماس پاس کےَ راکھے ایکےَ ماہِ نِدھانا ॥੩॥
کہا اُڈیِسے مجنُ کیِیا کِیا مسیِتِ سِرُ ناںئیں ॥
دِل مہِ کپٹُ نِۄاج گُجارےَ کِیا ہج کابےَ جاںئیں ॥੪॥
ایتے ائُرت مردا ساجیاے سبھ روُپ تُم٘ہ٘ہارے ॥
کبیِرُ پوُنّگرا رام الہ کا سبھ گُر پیِر ہمارے ॥੫॥
کہت کبیِر سُنہُ نر نرۄےَ پرہُ ایک کیِ سرنا ॥
کیۄل نامُ جپہُ رے پ٘رانیِ تب ہیِ نِہچےَ ترنا ॥੬॥੨॥
لفظی معنی:
مسیت۔ مسجد۔ بست ہے ۔ رہتا ہے ۔ اور منکھ ۔ دوسرا ملک ۔ کس کیر۔ کس کا ہے ۔ ۔ وہ میہہ۔ دونوں میں۔ تت نہ ہیرا۔ حقیقت کو نہیں سمجھا (1) تیرے نائی۔ تیرے نام صدقہ ۔ مہرامت ۔ مہربانی (1) رہاؤ۔ واسا۔ رہائش ۔ پچھم۔ مغرب۔ مقاما۔ خدا کا مقام۔ دل میہہ کھوج۔ دلمیں تلاش کرؤ۔ تھوڑ مقاما۔ ٹھکانہ اور جائے راہائش (2) گیاس ۔ ایکادیس ۔ ہر ماہ دوایکادسی ۔ گیارس۔ کاجی میہہ ر مجانہ ۔ رمضان کے مہینے میں۔ ماس۔ مہینے ۔ پاس۔ علیحدہ ۔ ندھانا۔ خزانہ (3) اڈیسے ۔ اریسہ ۔ مجن۔ غسل۔ اشنان ۔ سیر نائے ۔ سجدہ کرنا۔ سرجھکانا۔ کپٹ دہوکا فریب ۔ نواز گذارے ۔ نماز ادا کرنے ۔ حج کعبہ جائے ۔ کعبہ ۔ خانہ خدا۔ حج۔ زیارت۔ (4) ایتے ۔ اتنے ۔ ساجے ۔ پیدا کئے ۔ روپ ۔ شکل وصورت۔ پونگرا۔ چھوٹاسا بچہ ۔ گر ۔ پیر۔ مذہبی رہبر۔ رہنما (5) نر ۔روے ۔ مرد عورتوں ۔ پر ہو ایک کی سرنا۔ واحد خدا کی پناہ لو ۔ کیول ۔ صرف۔ نام۔ ست ۔ سَچ ۔ حق و حقیقت ۔پرانی ۔ انسانوں نہجے ۔ لازمی ۔ یقیناً ۔ ترنا۔ کامیاب۔
106-107 PAGE IS MIISSING

پ٘ربھاتیِ ॥
اۄلِ الہ نوُرُ اُپائِیا کُدرتِ کے سبھ بنّدے ॥
ایک نوُر تے سبھُ جگُ اُپجِیا کئُن بھلے کو منّدے ॥੧॥
لوگا بھرمِ ن بھوُلہُ بھائیِ ॥
کھالِکُ کھلک کھلک مہِ کھالِکُ پوُرِ رہِئو س٘رب ٹھاںئیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ماٹیِ ایک انیک بھاںتِ کرِ ساجیِ ساجنہارےَ ॥
نا کچھُ پوچ ماٹیِ کے بھاںڈے نا کچھُ پوچ کُنّبھارےَ ॥੨॥
سبھ مہِ سچا ایکو سوئیِ تِس کا کیِیا سبھُ کچھُ ہوئیِ ॥
ہُکمُ پچھانےَ سُ ایکو جانےَ بنّدا کہیِئےَ سوئیِ ॥੩॥
الہُ الکھُ ن جائیِ لکھِیا گُرِ گُڑُ دیِنا میِٹھا ॥
کہِ کبیِر میریِ سنّکا ناسیِ سرب نِرنّجنُ ڈیِٹھا ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
لوگا۔ اے لوگو ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔بھٹکن ۔ بھلے ۔نیلے ۔ مندے ۔ بد۔برے (1) خالق۔ عالم کو ظہور پذیر کرنیوالا۔۔ خلق۔ دنیا۔ خلق میہہ خالق۔ خدا خلقت میں بستا ہے ۔ پوررہیا۔ بس رہا ہے ۔ سرب ٹھاینں ۔ ہرجگہ (1) رہاؤ۔ مٹی ایک ۔ انیک بھانت۔ بیشمار قسموں میں۔ ساجی پیدا کی۔ ساجنہارے ۔ پیدا کرنیوالے نے ۔ پوچ۔ کمی ۔ عیب ۔ (2) سچا۔ صدیوی سَچا مالک۔ سوئی ۔ وہی ۔ حکم پچھانے الہٰی رضا و فرمان سمجھے ۔ بندہ ۔ انسان (3) الکھ ۔ سمجھ سے بعید۔ نہ جائی لکھیا سمجھا نہیں سکتا۔ گر گڑ دینا میٹھا ۔ مرشد نے علم و دانش کا میٹھا گڑ بخشش کیا ہے ۔ سنکا۔ شک شبہات۔ وہم وگمان۔ ناسی۔ ختم ہوئی۔ سرب ۔ نرنجن۔ ہر جگہ بیداغ پاک خدا کا دیدار کہا ۔
ترجمہ:
اے لوگو وہم و گمان شک وشبہات میں گمراہ نہ ہو و۔ خالق اور خلق مراد پیدا کرنے والا خدا اور اسکی پیدا کی ہوئی خلقت مراد لوگ ان لوگوں میں قائنات قدرت میں خدا بستا ہے ۔ اور ہر جگہ موجود ہے (1) رہاؤ۔ سب سے پہلے خدا نے روشنی پیدا کی اور یہ ساری قائنات الہٰی قدرت سے پیدا ہوئی ہے ۔ تب اسمیں کون نیک اور کونسا بد یقنی برا ہے (1) سازندہ خدا ن ایک ہی مٹی سے علیحدہ علیحدہ طریقوں سے علیحدہ قسموں کے برتن مراد جاندار پیدا کئے ۔ نہ ان جانداروں یا مٹی کے بتنوں میں کوئی کمی چھوڑی ہے نہ برتن بنانے گھمار میں (2) سب کے اندر صدیوی سَچا خدا بستا ہے اسکا کیا ہوا ہی سارے عالم میں ہو رہا ہے ۔ جو اسکی رضا وفرمان کو سمجھتا ہے اسی ہی الہٰی بندہ کہا جاسکتا ہے (3) خدا انسانی عقل ہوش سے بعید ہے اسے سمجھا نہیں جا سکتا مرشد نے اسے سوچنے سمجھنے کا علم کا میٹھے گڑ بخشش کی ۔ کبیر صاحب جی فرماتے ہیں کہ ا میرے شک و شبہات وہم و گمان ختم ہو گیئے ہیں پاک بیداغ خدا کا دیدار ہوگیا۔

پ٘ربھاتیِ ॥
بید کتیب کہہُ مت جھوُٹھے جھوُٹھا جو ن بِچارےَ ॥
جءُ سبھ مہِ ایکُ کھُداءِ کہت ہءُ تءُ کِءُ مُرگیِ مارےَ ॥੧॥
مُلاں کہہُ نِیاءُ کھُدائیِ ॥
تیرے من کا بھرمُ ن جائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پکرِ جیِءُ آنِیا دیہ بِناسیِ ماٹیِ کءُ بِسمِلِ کیِیا ॥
جوتِ سروُپ اناہت لاگیِ کہُ ہلالُ کِیا کیِیا ॥੨॥
کِیا اُجوُ پاکُ کیِیا مُہُ دھوئِیا کِیا مسیِتِ سِرُ لائِیا ॥
جءُ دِل مہِ کپٹُ نِۄاج گُجارہُ کِیا ہج کابےَ جائِیا ॥੩॥
توُنّ ناپاکُ پاکُ نہیِ سوُجھِیا تِس کا مرمُ ن جانِیا ॥
کہِ کبیِر بھِستِ تے چوُکا دوجک سِءُ منُ مانِیا ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
ملاں۔ اے قاضی۔ مولوی ۔ نیاؤانصاف۔ خدائی۔ خدا کا ۔ بھرم۔ بھٹکن (1) رہاؤ۔ وید۔ کتب۔ ویدوں اور قرآن ۔ نہ ویجارے ۔ جو اسکو سوچتا اورسمجھتا نہیں۔ مارے ۔ ذبح کرے ۔ جیؤ۔ جاندار۔ دیہہ وناسی ۔ جسم ختم کیا۔ بسمل۔ خدا کے نام پر۔ خدا کے لئے ۔جوت سروپ۔ نوری شکل ۔ اناحت لاگی ۔ خدا میں مل گئی۔ اجو پاک۔ عبادت کرنے یا غاز ادا کرنے سے پہلے جسمانی پاکیزگی ۔ سیر لائیا۔ سجدہ کیا۔ کپٹ ۔ دہوکا۔ فریب۔ نواز گذار یہہ۔ نماز ادا کرے ۔ حج کعبہ جائے ۔ خانہ کے خدا کیزیارت (3) ناپاک۔ پاک سوجھیا۔ سمجھ نہیں۔ مرم ۔ راز ۔ بھید۔ بھست۔ بہشت ۔ چوکا۔ رہ گیا۔ دوجک۔ دوزخ۔ من مانیا۔ دل چاہتا ہے ۔
ترجمہ:
اے مولوی اے قاضی تو دوسروں سے الہٰی انصاف کی باتیں کرتا ہے مگر تیرے اپنے دل کی بھٹکن دور نہیں ہوئی (1) رہاؤ۔ اے انسانوں ۔ ویدوں اور قرآن کو جھوٹا نہ کہو ۔ جھوٹا وہ ہے جو ان کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتا۔ اے قاضی جب تو یہ ہے کہتا ہے کہ خدا سب میں بستا ہے تو مرغی کیوں ذبح کرتا ہے ۔ اے قاضی جانور پکڑ کر لائیا اور اسے مار ڈالا اور اسکے گوشت کو خدا کے نام پر قربان کیا۔ مگر اے قاضی خدا جو نورانی ہے اور لافناہ ہے روح تو اس الہٰی نور میں مل گئی تو قاضی بتا کہ قربان دینے کے لائق کس کو بنائیا (2) اے قاضی یا مولوی اگر تیرے دلمیں دہوکا اور فریب ہے تو نما ادا کرنے کا کیا فائدہ اور بیرونی صفائی کا کیا فائدہ اور کعبے کا حج کرنیکا فائدہ (3) اے مولوی اگر تیرا ذہن وقلب ناپاک ہے اور پاک خدا کی تجھے سمجھ نہیں اسکا راز تجھے معلوم نہیں ۔ اے کبیر بتادے کہ تو بہشت جانے کا موقعہ کھو دیا ۔ اب تیرے دلمیں دوزخ جانے کو ترجیح دی ہے ۔
مدعا و مقصد:
صرف مریادایا شرع یا بیرونی ناپاکیزگی اگر دلمیں دہوکا یا فریب ہے تونماز پڑھنا یا ادا کرنا بیکار ہے وہ خدا جو سب میں بستا ہے اُسے مرغی کی قربانی سے خوش کیا جاسکتا۔

پ٘ربھاتیِ ॥
سُنّن سنّدھِیا تیریِ دیۄ دیۄاکر ادھپتِ آدِ سمائیِ ॥
سِدھ سمادھِ انّتُ نہیِ پائِیا لاگِ رہے سرنائیِ ॥੧॥
لیہُ آرتیِ ہو پُرکھ نِرنّجن ستِگُر پوُجہُ بھائیِ ॥
ٹھاڈھا ب٘رہما نِگم بیِچارےَ الکھُ ن لکھِیا جائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تتُ تیلُ نامُ کیِیا باتیِ دیِپکُ دیہ اُج٘ز٘زارا ॥
جوتِ لاءِ جگدیِس جگائِیا بوُجھےَ بوُجھنہارا ॥੨॥
پنّچے سبد اناہد باجے سنّگے سارِنّگپانیِ ॥
کبیِر داس تیریِ آرتیِ کیِنیِ نِرنّکار نِربانیِ ॥੩॥੫॥
لفظی معنی:
سن۔ ایسی ذہنی حالت جس میں ذہن کسی قسم خیالات پیدا نہیں ۔ مکمل ذہنی سکوت۔ سندھیا۔ صفت صلاح۔ خدا کی تعریف اور گذارش ۔ دیو۔ دیواکر۔ فرستوں کے فرشتوں ۔ دیوتاؤں کے دیوتے ۔ اوپھت ۔ مالک ۔ دیواکر۔ روشنی کی کھان۔ سورجوں کے سورج۔ آو۔ سب اول۔ آغاز عالم سے پہلے ۔ سمائی ۔ سب میں بسنے والے ۔ سھ ۔ جس نے راز زندگی و خدا پالیا (1) آرنی ۔ پرستش تعریف ۔ نرنجن۔ بیداغ۔ ٹھاؤا۔ نگم ۔ وید۔ الکھ ۔ جسکی کوئی شکل وصحت نہیں سمجھ سے باہر۔ سمجھیا۔ پہچانیا۔ (1) رہاؤ۔ تت۔ حقیقت ۔ اصلیت۔ علم ۔ نام۔ ست۔ سَچ وحقیقت ۔ دیپک ۔ چراغ ۔ دیہہ۔ جسم ۔ اجارا۔ روشنی ۔ جوت۔ روح۔ جگدیش جوت۔ الہٰی نام کی روشنی بوجھنہارا۔ عالم فاضل (2) پنچ سبد۔ پانچ قسم کے سازوں کی آواز۔ اناحد۔ لگاتار۔ سنگے ساتھ ہی ۔ سارنگ پانی ۔ خدا۔ نرنکار۔ آکار کے بغیر۔ بلاجسم۔ نربانی۔ بغیر خوآہشات و عادات۔
ترجمہ:
اے بیداغ پاک خدا ہماری عرض گذارش منظور کیجیئے کیونکہ کامل سَچے مرشد کے وسیلے سےتیری پرستش و تعریف کرتے ہیں۔ کرؤ اے خدا تیرے در پر برہما گھڑا ویدون کی وچار کر رہا ہے مگر بلا شکل و صورت مرشد کے بغیر دیدوں کے ذریعے بھی سمجھ نہیں آتی (1) رہاؤ۔ ذہن نشین ہونا ذہن دنیاوی خیالات سے خالی رکھنے والے اے سورجوں کے سورج روشنی کی کان مالک عالم سب کی بنیاد میں تیری حمدوثناہ پرستش و تعریف کرتا ہوں۔ سبدھ بھی ذہن نشین ہوکر تیری اخرت نہ پا سکے نہ سمجھ سکے آخری آپ کی زیر پناہ آٰئے (1) حقیقت و آصلیت کی سمجھ و علم کو تیل بناکر الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت کو بٹی اور جسم کو چراغ بناکر روشن

پ٘ربھاتیِ بانھیِ بھگت نامدیۄ جیِ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
من کیِ بِرتھا منُ ہیِ جانےَ کےَ بوُجھل آگےَ کہیِئےَ ॥
انّترجامیِ رامُ رۄاںئیِ مےَ ڈرُ کیَسے چہیِئےَ ॥੧॥
بیدھیِئلے گوپال گد਼سائیِ ॥
میرا پ٘ربھُ رۄِیا سربے ٹھائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مانےَ ہاٹُ مانےَ پاٹُ مانےَ ہےَ پاساریِ ॥
مانےَ باسےَ نانا بھیدیِ بھرمتُ ہےَ سنّساریِ ॥੨॥
گُر کےَ سبدِ ایہُ منُ راتا دُبِدھا سہجِ سمانھیِ ॥
سبھو ہُکمُ ہُکمُ ہےَ آپے نِربھءُ سمتُ بیِچاریِ ॥੩॥
جو جن جانِ بھجہِ پُرکھوتمُ تا چیِ ابِگتُ بانھیِ ॥
ناما کہےَ جگجیِۄنُ پائِیا ہِردےَ الکھ بِڈانھیِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
بھیسوں۔ بھرمت ۔ پھرتا ہے ۔ سنساری ۔ دنیا میں ۔ دنیاوی (2) گرکے سبد۔ کلام مرشد۔ سبق مرشد۔ دبدھا۔ دوچتا۔ سہج ۔ روحانی یا ذہنی سکون ۔ سمانی۔ محو ومجذوب۔ سبھو حکم۔ سارے فرمان ۔ حکم ہے آپے ۔ خودہی فرمان ہے ۔ نربھؤ۔ یخوف۔ سمت۔ یکساں ۔ سمجھ ۔ بیچاری۔ سوچنا سمجھنا (3) جو جن جان ۔ جو خادم خدا سمجھ کر۔ بھیجہہ پرکھوتم۔ اُس بلند ہستی کو یاد کرتا ہے ۔ تاچی۔ اُسکی ۔ اگت۔ لافناہ۔ بانی۔ کلام۔ جگجیون۔ زندگئے عالم ۔ عالم کو زندگی بخشنے والا۔ پائیا۔ ملاپ حاصل ہوا۔ پردے ۔ د ل و ذہن ۔ الکھ دکھائی نہ دینے والا۔ آنکھوں سے اوجھل ۔ بڈانی۔ ۔ حیران کن ۔
ترجمہ:
خداوند کریم نے مجھے اپنا گرویدہ کر دیا ہے ۔ میرا خدا ہر جگہ بستا ہے (1) رہاؤ۔ دل کا درد دل ہی جانتا ہے یا جوسمجھتا اس سے کہیں مجھے اب کسی کا خوف نہیں رہا کیونکہ سب دلوں کے اندرونی راز جاننے والا ہے میں اس سے عرض و مقروض کرتا ہوں () انسان کامن ہی کامن ہی دکان ہے اور دل ہی شہر اور اس دل کا ہی سارا پھیلاؤ ہے ۔ بیشمارازونے والا خدا بھی اس دلمیں بستا ہے ۔ مگر یہ دنیاو انسان یا ہر بھٹکتا پھرتا ہے (2) کلام و سبق مرشد میں محو ومجذوب ہوکر جانیسے یہ دوچتی روحانی سکون میں جذب ہوجاتی ہے ۔ واحد نظر اور نظریہ سے یہ سمجھ آئی ہے ۔ کہ خدا خود ہی فرمان ہے اور خود ہی فرمرواں ہے بیخوف خدا۔

پ٘ربھاتیِ ॥
آدِ جُگادِ جُگادِ جُگو جُگُ تا کا انّتُ ن جانِیا ॥
سرب نِرنّترِ رامُ رہِیا رۄِ ایَسا روُپُ بکھانِیا ॥੧॥
گوبِدُ گاجےَ سبدُ باجےَ ॥
آند روُپیِ میرو رامئیِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
باۄن بیِکھوُ بانےَ بیِکھے باسُ تے سُکھ لاگِلا ॥
سربے آدِ پرملادِ کاسٹ چنّدنُ بھیَئِلا ॥੨॥
تُم٘ہ٘ہ چے پارسُ ہم چے لوہا سنّگے کنّچنُ بھیَئِلا ॥
توُ دئِیالُ رتنُ لالُ ناما ساچِ سمائِلا ॥੩॥੨॥
لفظی معنی:
آو۔ روزاول سے پہلے ۔ جگاد۔ جگوں کے آغاز سے ۔ جگوجگ۔ زمانے کے ہر دور میں ۔ تاکا۔ اُسکا ۔ انت۔ آخر۔ جائیا۔ سمجھیا۔ سرب نرنتر۔ لگاتار سب کے اندر۔ رام ریئا رو ۔ خدا بستا ہے ۔ ایسا روپ ۔ ایسی شکل۔ دکھانیا۔ بیان کیا گیا ہے ـ(1) گوبند گاجے ۔ خدا ظہور پذیر ہوتا ہے ۔ سبد بابے ۔ کلام بستا ہے ۔ آنند روپی ۔ آرام و آسائش کی شکل و صورت (1) رہاؤ۔ باون۔ چندن۔ بیکھو۔ شجر۔ درکت ۔ بانے بن یا جنگل میں۔ بیکھے ۔شجر ۔ باس ۔ خوشبو ۔ سکھ لاگیلا۔ آرام یا تاہے ۔ سرے آد۔ سب کا ۔ آغاز ۔ تینیاد۔ پرملاد۔ خوشبوؤں کی بنیاد ۔ کاسٹ۔ نکڑی۔ چند ن بھیئلا۔ چندن ہوجاتی ہے (2) تم پے پارس۔ آپ پارس جیسے ہو۔ ہم چہ لوہا۔ ہم لوہے جیسے ۔ تنگے ساتھ اور صحبت سے ۔ کنچن ۔ سونا۔ بھیئیلا۔ سونے کی طرف قیمتی ناما ساچ سمائیلے ۔ اپنے پاک حقیقی سچ میں محو ومجذوب کرلو۔
ترجمہ:
رحمان الرحیم خداوند کریم میرا خدا سب اور کلام سے ظہور پذیر ہوتا ہے (1) رہاؤ۔ وہ خدا سب کے اندر لگاتار بس رہا ہے خدا کی ایسی شکل وصحت خدا نے بیان کیا ہے (1) جس طرح سے جنگل میں چندن کا درخت ہوتا ہے ۔ اس درخت کی خوشبو سے سارے راحت پاتے ہیں اسکے ساھ سے اسکے نزدیک کے سارے درخت چندنطرح خوشبودار ہو جاتے ہیں (2) اے خدا تو پارس جیسا ہے اور ہم لوہے کی مانند تیری محبت و قربت سے سونے جیسا ہوگیا ہوں ۔ تو مہربان ہے رحمان الرحیم ہے تو ایک میرے جیسا قیمتی ہے ناما تیرے صدیوی سَچ میں محو ومجذوب ہوگیا ہوں۔

پ٘ربھاتیِ ॥
اکُل پُرکھ اِکُ چلِتُ اُپائِیا ॥
گھٹِ گھٹِ انّترِ ب٘رہمُ لُکائِیا ॥੧॥
جیِء کیِ جوتِ ن جانےَ کوئیِ ॥
تےَ مےَ کیِیا سُ مالوُمُ ہوئیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِءُ پ٘رگاسِیا ماٹیِ کُنّبھیءُ ॥
آپ ہیِ کرتا بیِٹھُلُ دیءُ ॥੨॥
جیِء کا بنّدھنُ کرمُ بِیاپےَ ॥
جو کِچھُ کیِیا سُ آپےَ آپےَ ॥੩॥
پ٘رنھۄتِ نامدیءُ اِہُ جیِءُ چِتۄےَ سُ لہےَ ॥
امرُ ہوءِ سد آکُل رہےَ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
اکل پرکھ ۔ جسکی کوئی کل یا خاندان نہیں۔ چلت۔ تماشہ۔ اپائیا ۔ پیدا کیا۔ گھٹ گھٹ انتر۔ ہر دلمیں ۔ برہم۔ خدا(1) جیئہ کی جوت۔ جاندار کے اندر الہٰی نور ۔ تے میں ۔ تو اور میں۔ معلوم ۔ ظاہر (1) رہاؤ۔ پرگاسیا۔ بنتا ہے ۔ ماٹی کنجیؤ۔ مٹی سےگھڑا ۔ آپ ہی کرتا۔ بیٹھل دیؤ۔ اسطرح سے خدا سے مخلوقات پیدا ہوتی ہے (2) انسان کئے اعمال ۔ جیئہ کا بندھن۔ انسان کی غلامی کا کارن ۔ کرم دیاپے ۔ اُسکے کئے ہوئے اعمال۔ (3) پرنوت۔ عرض گذارتا ہے ۔ جتوے ۔ دل میں خیال کرتا ہے۔ سولہے ۔ وہ حاصل کرتا ہے ۔ امر ۔ صدیوی ۔ جسے موت نہیں آتی ۔
ترجمہ:
خدا جسکا کوئی خاندان اور ذات نہیں ایک کھیل بنائیا ہے یہ عالم ۔ ہر دلمیں پوشیدہ طور پر اپنے آپ کو چھپا رکھا ہے (1) اس جاندار کےا ندر الہٰی نور کو کوئی پہچان نہیں سکتا ۔ مگر جو سارےجاندار کرتےہیں اس روح یا نور جو انسان کے چھپا ہوا ہے معلوم ہو جاتا ہے(1) رہاو۔ جس طرح مٹیسےگھڑا بن جاتا ہے اس طرح سے خدا سے یہ سارا عالم بنا ہے ۔ مراد خدا ہی سارےعالم کو پیدا کرنیوالا ہے (2) انسان کے اعمال ہی اسکو غلام بناتےہیں۔ مگر یہ غلامی بھی خدا کی پیدا کردہ ہے (3) نامدیو عرض گذارتا ہے انسان جو چاہتا ہے پاتا ہے اگر انسان خدا کو دلمیں بسائے جو سَچ ہے ست ہے صدیوی ہے تو یہ بھی صدیوی ہو جائے ۔

پ٘ربھاتیِ بھگت بینھیِ جیِ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
تنِ چنّدنُ مستکِ پاتیِ ॥
رِد انّترِ کر تل کاتیِ ॥
ٹھگ دِسٹِ بگا لِۄ لاگا ॥
دیکھِ بیَسنو پ٘ران مُکھ بھاگا ॥੧॥
کلِ بھگۄت بنّد چِراںمنّ ॥
ک٘روُر دِسٹِ رتا نِسِ بادنّ ॥੧॥ رہاءُ ॥
نِتپ٘رتِ اِسنانُ سریِرنّ ॥
دُءِ دھوتیِ کرم مُکھِ کھیِرنّ ॥
رِدےَ چھُریِ سنّدھِیانیِ ॥
پر دربُ ہِرن کیِ بانیِ ॥੨॥
سِل پوُجسِ چک٘ر گنھیسنّ ॥
نِسِ جاگسِ بھگتِ پ٘رۄیسنّ ॥
پگ ناچسِ چِتُ اکرمنّ ॥
اے لنّپٹ ناچ ادھرمنّ ॥੩॥
م٘رِگ آسنھُ تُلسیِ مالا ॥
کر اوُجل تِلکُ کپالا ॥
رِدےَ کوُڑُ کنّٹھِ رُد٘راکھنّ ॥
رے لنّپٹ ک٘رِسنُ ابھاکھنّ ॥੪॥
جِنِ آتم تتُ ن چیِن٘ہ٘ہِیا ॥
سبھ پھوکٹ دھرم ابیِنِیا ॥
کہُ بینھیِ گُرمُکھِ دھِیاۄےَ ॥
بِنُ ستِگُر باٹ ن پاۄےَ ॥੫॥੧॥
لفظی معنی:
تن چندن۔ جسم پر چندن۔ مستک پانی ۔ پیشانی پر پتے ۔ ردانتر۔ دلمیں۔ کرتل کانی ۔ قتل کرنے والی چھری ۔ ٹھگ دسٹ ۔ نظریہ دہوکا بازوں فریب کاروں والا۔ بگالا لوگا۔ بگللے کی طرح ذہن نشینی ۔ دیکھ ایستو۔ دیکھنے میں خدا رسیدہ بھگت۔ پران مکھ بھاگا ۔ منہ سے سانس ختم ہوگئے ہیں۔کل بھگوت ۔ ٹھاکرکے بت کے آگے ۔ بند چرامنگ ۔ بڑی دیر بندھنا بینتی ۔ سجدہ۔ کرور دسٹ۔ بد نظر۔ رتا ۔ محو۔ نس باؤ۔دن رات جھگڑوں میں ۔ رہاؤ۔ نت پرت ۔ روزانہ ۔ اسنان ۔ غسل۔ دوئے دہوتی ۔ دودھوتیاں۔ مکھ کھیر۔ منہ دودھ ۔ دہودھاری ۔ ردے چھری ۔ دلمیں حسد و بغض کی چھری ۔ سندھیانی ۔ سبندی ہوئی۔ پردرب۔ پرای یا بیگانی دولت ۔ ہرن ۔ چرانا۔ بانی ۔ عادت (2) سل پوجس ۔ پتھروں کی پرستش کرتا ہے ۔ چکر گنیش ۔ گنیش کے نشان لگاتا ہے ۔ نس۔ رات۔ جاگس۔ جاگتا ہے ۔ بھگت پرویس۔ بھگتی میں داخل ہوتا ہے ۔ پگ ناچس۔ پاؤں سے ناچتا ہے ۔ چت اکرم۔ دل بداعمالوں میں ۔ لنٹ۔ بدمعاش۔ ادھرم۔ بداعمال (3) مرگ آسن۔ ہرن کی کھال پربیٹھنا۔ کراوجل۔ صاف ہاتھوں سے ۔ تسلی مالا۔ تسلی کی مالا۔ نلک گپالا۔ پیشانی پر تلک لگائے ہیں۔ روے کوڑ۔ دلمیں کفر۔ کنٹھ ۔ گللے ۔ ردراکھ ردراکھ کی مالا۔ ابھاکھ ۔ نہیں بولتا (4) آتم تت۔ روحانی حقیقت۔ چینیا۔ سمجھا۔ فوکٹ دھرم۔ فضول فرض۔ بینیا۔ نابینا۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ دھیاوے ۔ دھیان لگائے ۔ واٹ ۔ راستہ ۔ مراد زندگی گذارنےصحیح ٹھک طریقے ۔
ترجمہ:
ٹھاکر کے بت کے آگے ویر تک عرض گذراتاہے نمسکار کرتا ہے سرجھکاتا ہے ۔ مگر نظر ترچھی ہے روز و شب نگاہ بد و بے رحمی سے جھگڑتا ہے (1) رہاؤ ۔ جسم پر چندن لگاتا ہے اور پیشانی پر تلسی کے پتے جبکہ دلمیں قتل کرنے وال چھری حسد و بعض نظریہ دہوکا اور فریب کاری بگللے کی طرح دھیان ۔۔ دیکھنے میں فرشتہ سیرت اور منہ میں بول ہیں ۔ ہر روز غسل کرتا ہے دو دہوتیاں رکھتا ہے اعمال کرتا ہے کہ اناج چھوڑ کر دودھ پیتا ہے دودھا دھاری بنتا ہے دلمیں حسد بعض کینہ کی چھری سیدھی کی ہوئی ہے دوسروں کا سرمایہ چرانے کا عادی ہے (2) پتھروں کی پرستش کرتا ہے اور گنیش کے چکر بناتا ہے اور ہر روز حاگتا ہے تاکہ لوگ سمجھیں وہ بھگتو ں میں شامل ہے پاؤں سے نچتا ہے دلمیں بد اعمال ہیں ۔ یہ ناچنا گناہ اور اور برائیاں پیدا کرنے والا ہے ۔ ہرن کی کھال پر بیٹھا ہے گلے میں تلسی کی مالا اور صاف ہاتھوں سے پیشانی پر تلک لگاتا ہے دلمیں جھوٹ اور کفر ے گلے میں ردراکھ کی مالا ہے لالچی کرشن کرشن بولتا ہے (4) جس نے روحانی حقیقت کو نہ سمجھا بے سمجھ لا علموں کے کئے ہوئے مذہی اعمال بیفائدہ اور فضول ہیں۔ اے بینی بتادے مرید مرد ہو کر دھیان لگائے بغیر مرشد زندگی گذارنے کا صراط مستقیم کا پتہ چلتا ہے ۔

ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
راگُ جیَجاۄنّتیِ مہلا ੯॥
رامُ سِمرِ رامُ سِمرِ اِہےَ تیرےَ کاجِ ہےَ ॥
مائِیا کو سنّگُ تِیاگُ پ٘ربھ جوُ کیِ سرنِ لاگُ ॥
جگت سُکھ مانُ مِتھِیا جھوُٹھو سبھ ساجُ ہےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
اہے ۔ یہی ۔ تیرے کاج ہے ۔ تیرے کام آنیوالا ہے ۔ سنگ ۔ ساتھ۔ تیاگ۔ چھوڑ۔ سرن۔ پناہ۔ جگ سکھ مان۔ دنیا کے آرام و آسائش کو جھوٹے سمجہو۔ متھیا۔ جھوٹا۔ ساج ۔ عالمی پھیلاؤ (1) رہاؤ۔ سپنے جیؤ۔ خوآب کی طرح۔ دھن۔ دؤلت ۔ کاہے ۔ کیؤ۔ کرت مان ۔ غرور کرتا ہے ۔ بارو کی بھیت۔ ریت کی دیوار۔ بسدا۔ زمین۔ راج ۔ حکومت (1) کہت بات ۔ بات کہتے ہیں۔ ونس ہے ہے ۔ مٹ جائیگا۔ گات۔ جسم۔ چھن چھن کر ۔ تھوڑ تھوڑ کرکے ۔ کال ۔۔ وقت ۔ تیسے ۔ جاتا جاتا ہے ۔ آج (
ترجمہ:
اے انسان یاد خدا کو کر یہی تیرے کام آئیگا ۔ دنیاوی دولت کا ساتھ چھوڑ اور خدا کی پناہ لے ۔ دنیاوی آرام آسائش کو جھوٹا ختم ہونیوالا سمجھ اسکا سارا ساز و سمان جھوٹا ہے (1) رہاؤ۔ اس دنیاوی دولت کو ایک خوآب سمجہو اس پر کیوں غرور کرتا ہے ۔ یہ دنیاوی حکمرانی ریت کی دیوار کی مانند ہے خادم نانک

سُپنے جِءُ دھنُ پچھانُ کاہے پرِ کرت مانُ ॥
باروُ کیِ بھیِتِ جیَسے بسُدھا کو راجُ ہےَ ॥੧॥
نانکُ جنُ کہتُ بات بِنسِ جیَہےَ تیرو گاتُ ॥
چھِنُ چھِنُ کرِ گئِئو کالُ تیَسے جاتُ آجُ ہےَ ॥੨॥੧॥
جیَجاۄنّتیِ مہلا ੯॥
رامُ بھجُ رامُ بھجُ جنمُ سِراتُ ہےَ ॥
کہءُ کہا بار بار سمجھت نہ کِءُ گۄار ॥
بِنست نہ لگےَ بار اورے سم گاتُ ہےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سگل بھرم ڈارِ دیہِ گوبِنّد کو نامُ لیہِ ॥
انّتِ بار سنّگِ تیرےَ اِہےَ ایکُ جاتُ ہےَ ॥੧॥
بِکھِیا بِکھُ جِءُ بِسارِ پ٘ربھ کوَ جسُ ہیِۓ دھارِ ॥
نانک جن کہِ پُکارِ ائُسرُ بِہاتُ ہےَ ॥੨॥੨॥
جیَجاۄنّتیِ مہلا ੯॥
رے من کئُن گتِ ہوءِ ہےَ تیریِ ॥
اِہ جگ مہِ رام نامُ سو تءُ نہیِ سُنِئو کانِ ॥
بِکھِئن سِءُ اتِ لُبھانِ متِ ناہِن پھیریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مانس کو جنمُ لیِنُ سِمرنُ نہ نِمکھ کیِنُ ॥
دارا سُکھ بھئِئو دیِنُ پگہُ پریِ بیریِ ॥੧॥
نانک جن کہِ پُکارِ سُپنےَ جِءُ جگ پسارُ ॥
سِمرت نہ کِءُ مُرارِ مائِیا جا کیِ چیریِ ॥੨॥੩॥
لفظی معنی:
گت۔ حالت۔ سو۔ وہ ۔ تؤ۔ تو۔ سنیؤ کان ۔ کانوں سے مراد ھیان دیکر نہیں سنا۔ دکھیؤن سیؤ۔ بد مستیؤں۔ سے ۔ ات لبھان۔ نہایت زیادہ لالچ۔ سمرن۔ یادوریاض ۔ ناہن پھیری ۔ نہیں بدلائی (1) رہاؤ۔ مانس کو جنم۔ انسان زندگی ۔ یسن ۔ لیا۔ ملیا۔ سمرن۔ بادوریاض۔ نمکھ ۔ آنکھ جھکپکنے کے عرصے کے لئے دارا۔ عورت۔ پگیو ۔ پاؤں۔ پری بیری ۔ بیڑی پڑی ہے (1) پکار۔ یہ بلند آزاد۔ سپنے۔ خوآب میں۔ جیؤ۔ کی طرح ۔ جگ۔ پسار۔ دنیا کا پھیلاؤ۔ مراد۔ خدا۔ چیری ۔ شاگرد۔
ترجمہ:
اے انسان اس دنیا میں کیا ہوگی حالت تیری اس دنیا میں کبھی نام خدا کا نہیں سنا تو کانوں سے ۔ بدیوں برائیوں اور شہوت میں ہے رجوع تیرا نہ اسکو تو نے بدلا ہے ۔ رہاؤ۔ انسانی زندگی پاکر بھی تھوڑے سے عرصے کے لئے بھی نہیں یاد کیا خدا کو ۔ عورت کا تجھے آرام دیا ہے جو پاؤں میں تیرے بیڑی ہے (1) خادم نانک آواز یہ کہتا ہے یہ دنیا کا پھیلاؤ ایک خوآب جیسا ہے ۔ اے انسان اسے کیوں یاد نہیں کرتا شاگر ہے جسکی یہ دولت دنیاوی ۔

جیَجاۄنّتیِ مہلا ੯॥
بیِت جیَہےَ بیِت جیَہےَ جنمُ اکاجُ رے ॥
نِسِ دِنُ سُنِ کےَ پُران سمجھت نہ رے اجان ॥
کالُ تءُ پہوُچِئو آنِ کہا جیَہےَ بھاجِ رے ॥੧॥ رہاءُ ॥
استھِرُ جو مانِئو دیہ سو تءُ تیرءُ ہوءِ ہےَ کھیہ ॥
کِءُ ن ہرِ کو نامُ لیہِ موُرکھ نِلاج رے ॥੧॥
رام بھگتِ ہیِۓ آنِ چھاڈِ دے تےَ من کو مانُ ॥
نانک جن اِہ بکھانِ جگ مہِ بِراجُ رے ॥੨॥੪॥
لفظی معنی:
بیت جیہے ۔ گذر رہا ہے ۔ جنم۔ پیدا ہونا۔ زندگی۔ اکاج ۔ بغیر کام۔ بلا حصول مقصد و زندگی ۔ نس دن ۔ روز و شب ۔ پران۔ ہندؤں کی مذہبی کتاب۔ سمجھت نہیں ۔ جان ۔ بے سمجھ ۔ کال۔ موت۔ تؤ۔ تیری ۔ پہوآن۔ نزدیک آگئی ہے ۔ کہاں جیہے بھاج رے ۔ تو بھاگ کر کہاں جائیگا (1) رہاؤ۔ استھر۔ مستقل ۔ مانیؤ۔ مانتا ہے ۔ دیہہ۔ جسم۔ کھیہہ۔ مٹی ۔مورکھ ۔ بیوقوف ۔ تلاج ۔ بے شرم(1) رام بھگت ۔ الہٰی عشق ۔ ہیئے آن ۔ دلمیں بسا۔ من کو مان ۔ دل کا غرور۔ وقار۔ وکھان۔ کہتا ہے ۔ براج۔ باعظمت و شہرت بسے گا۔
ترجمہ:
اے دل تیری زندگی بیکار جا رہی ہے روز شب مذہبی کتابیں سنکے بھی نہیں سمجھتا بے علم نادان موت تیرے سر پر آگئی بھاگ کر جائیگا کہاں (1) رہاؤ۔ اس جسم کو جیسے تو مستقل سمجھ رہا ہے یہ تیرا مٹی میں مل جائیگا۔ تو اے بیوقوف بے شرم تو الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت یا د نہیں کرتا (1) الہٰی عشق و عبدت دلمیں بسا اور دل کا غرور ووقار چھوڑدے ۔ خدمتگار نانک یہ کہتا ہے کہ اسطرح کی زندگی بناؤ۔

ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
سلوک سہسک٘رِتیِ مہلا ੧॥
پڑ٘ہ٘ہِ پُس٘تک سنّدھِیا بادنّ ॥
سِل پوُجسِ بگُل سمادھنّ ॥
مُکھِ جھوُٹھُ بِبھوُکھن سارنّ ॥
ت٘ریَپال تِہال بِچارنّ ॥
گلِ مالا تِلک لِلاٹنّ ॥
دُءِ دھوتیِ بست٘ر کپاٹنّ ॥
جو جانسِ ب٘رہمنّ کرمنّ ॥
سبھ پھوکٹ نِسچےَ کرمنّ ॥
کہُ نانک نِسچوَ دھ٘ز٘زِۄےَ ॥
بِنُ ستِگُر باٹ ن پاۄےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
پڑھ پستک۔ کتابیں پڑ کر ۔ سندھیا۔ روز مرہ کی الہٰی حمدوچناہ ۔ بادنگ ۔ بحثت مباحثہ ۔ سیل پوجس۔ پتھروں کی پرستش ۔ بگل سمادنگ ۔ بگلے کی ماند سمادھی یا یکسوئی یا دھیان لگانا۔ سندھیا۔ دوفتوں کے آپسی ملاپ کو سندھیا کہتے ہیں۔ مکھ جھوٹ۔ منہ میں کفر۔ جھوٹ۔ بیھوکھن۔ زیور۔ سارنگ ۔ بڑھیا۔ تریپال ۔ تین لائنو والی ۔ مراد گائتری منتری۔ تہال۔ تینوں واقت ۔ الاٹنگ ۔ پیشانی پر ۔ برہمنگ۔ کرمنگ۔ الہٰی عبادت و ریاضت کا کام۔ تلک الاٹنگ ۔ پیشانی پر تلک لگاتا ہے ۔ گل مالا ۔ گلے میں تسبیح ۔ دوئے دہوتی ۔ بستر کپاٹنگ ۔ دولڑوں والی دہوتی رکھتا ہے اور ایک لڑ سر پر رکھتا ہے ۔ جونس ۔ جو جانتا ہے ۔ برہمنگ ۔ کرمنگ۔ الہٰی عشق و وریاضت کا کام ۔ نسچے ۔ یقیناً ۔ فوکٹ ۔ فصول۔کرمنگ ۔ عمال۔ لمچو۔ یقین وایمان سے ۔ دھیاوے ۔ دھیان لگائے ۔ واٹ۔ راستہ ۔
ترجمہ:
پنڈت مذہبتی کتابیں پڑ کر دو وقتوں کے ملاپ کے موقعوں پر خدا کی یادیوی یادیوتاؤں حمدوثناہ کرتا ہے اور اس پر بحث مباحثے کرتا ہے پتھروں کی پرستش کرتا ہے اور بگلے کی طرح دھیان لگاتا ہے ۔ منہ سے جھوٹ اور کفر کہتا ہے مگر اس کفر کو زیوروں کی مانند سجاوٹ سے کہتا ہے ۔ تینوں لائنوں والے گائتری منتر کو ہر روز تیوں وقت سوچتا وچارتا ہے ۔ گلے میں تسبیح ڈالی ہوئی ہے اور پیشانی پر تلک لگائیا ہوا ہے دوپلوں والی دو ہری دہوتی پہنتا ہے اور ایک پہلے سے سر ڈھانپتا ہے ۔ مگر جو شخص الہٰی عبادت وریاضت جانتا ہے تو سمجھ لو یہ سارے کام فضول ہیں۔ اے نانک بتادے ۔ کہ با یقین و اعیامن سے خدا میں دھیان لگائے ۔ مگر سَچے مرشد کی رہنمائی کے بغیر راہ راست حاصل نہیں ہوتا۔

نِہپھلنّ تس٘ز٘ز جنمس٘ز٘ز جاۄد ب٘رہم ن بِنّدتے ॥
ساگرنّ سنّسارس٘ز٘ز گُر پرسادیِ ترہِ کے ॥
کرنھ کارنھ سمرتھُ ہےَ کہُ نانک بیِچارِ ॥
کارنھُ کرتے ۄسِ ہےَ جِنِ کل رکھیِ دھارِ ॥੨॥
لفظی معنی:
نہچھلن ۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ تسیہہ۔ اس کا۔ جمسیہہ۔ جنم ۔ پیدا ہونا۔ زندگی۔ جاوید۔ چلی جاتی ہے ۔ برہم۔ خدا۔ بندتے ۔ نہیں جانتے ۔ ساگرنگ ۔ سنسارسیہہ ۔ زندگی کے دنیاوی سمندر۔ گرپرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ تریہہ ۔ کامیاب ہوتےہیں۔ کے ۔ بہت سے ۔ کرن کارن ۔ کرنے اور سبب پیدا کرنے ۔ سمرتھ ۔ لائق ۔ توفیق رکھتا ہے ۔ کارن ۔ سبب ۔ کرتے ۔ کرنیوالے ۔ کارساز۔
ترجمہ:
انسان کو اس وقت تک جنم لینا بیکار ہے جب تک دنیاوی سمندر کو پار کرلیتے ہیں ۔ اے نانکسوچ سمجھ کر خدا کرنے کرانے اور سبب پیدا کرنے کی توفیق رکھتاہے ۔ جس نے تمام طاقتیں اپنے اختیار میں کر رکھی ہیں۔

جوگ سبدنّ گِیان سبدنّ بید سبدنّ ت ب٘راہمنھہ ॥
کھ٘ز٘زت٘ریِ سبدنّ سوُر سبدنّ سوُد٘ر سبدنّ پرا ک٘رِتہ ॥
سرب سبدنّ ت ایک سبدنّ جے کو جانسِ بھیءُ ॥
نانک تا کو داسُ ہےَ سوئیِ نِرنّجن دیءُ ॥੩॥
لفظی معنی:
جوگ سبدنگ ۔ گیان سبدنگ ۔ جوگ کا فرض ۔ تحصیلعلم ہے ۔ وید سبندنگ ت برہمنہد۔ برہمنوں کا ویدوں کی وچار۔کتھری سبدنگ ۔ سورسبدنگ۔ کتھریوں کا فرض ۔ بہاروں والے کارنامے ۔ کرنا۔ شودر سبندنگ ۔ سب کا فرض۔ ایک سبدنگ۔ واحد فرض ۔ جسکے ۔ اگر کوئی۔ جانس۔ سمجھ جائے۔ بھیؤ۔ راز۔ داس۔ خدمتگار ۔ سوئی۔ نرنجن دیؤ۔ وہ پاک خدا جیسا ہو جاتا ہے ۔۔
ترجمہ:
جاگیوں کا فرض اپنے آپ کو سمجھنا اسکا علم ہونا اور اسی سبق دینا ۔ برہمنوں کا دیودوں کا وچار کرنا۔ کتھریوں کا دھرم۔ بہادروں جنگجوؤں والے کارنامے کرنا۔ اور شودروں کا فرض دوسروں کی خدمت کرنا مگر سب سے اولین فرض یہ ہے کہ خدا کی یاد و ریاض کیجائے ۔ جس نے اس راز کو سمجھ لیا ۔ اے نانک۔ نانک اسکا غلام ہے وہ مانند پاک خدا ہو جاتا ہے ۔

ایک ک٘رِس٘ننّ ت سرب دیۄا دیۄ دیۄا ت آتمہ ॥
آتمنّ س٘ریِ باس٘ۄدیۄس٘ز٘ز جے کوئیِ جانسِ بھیۄ ॥
نانک تا کو داسُ ہےَ سوئیِ نِرنّجن دیۄ ॥੪॥
لفظی معنی:
ایک کرسننت ۔ واحد خدا۔ سرب دیوا دیو۔ جو تمام فرشتوں سے افضل فرشتہ ۔ دیواتے آتمیہہ۔ دیوتاوں کے دیوتا کی روح۔ مراد جو زمین وآسمان میں واحد ہے ۔ واحد روح ہے ۔ آتمنگ ۔ روح۔ سری واسد یوس۔ جو روح کو اپنے اندر بسانے کی توفیق رکھتا ہے واحد کامل خدا۔ جے کوئی جانس بھیو۔ جو اس راز کو سمجھتا ہے ۔ کہ یہ روح اس خدا کا ہی ایک جذ اور شکل ہے ۔ جیسے کبیر جی کاصفحہ 871 گروگرنتھ صاحب میں درجہ ہے کہیں کبیر ایہہ رام کی اتس صفحہ 1153 ۔ آتم میہہ رام رام میہہ آتم جسنس گرویچارمن جوت سروپ ہیں۔ مراد خدا واحد ہے اسکی روح کی روشنی مانند آگ ہے جو سب کو روشن کرنیوالا ہے ۔ مراد آتما اور پرماتما مراد روح اور خدا کا آپسی ملاپ یکسوئی کرے وہ مانند خدا ہے ۔

سلوک سہسک٘رِتیِ مہلا ੫
ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
کتنّچ ماتا کتنّچ پِتا کتنّچ بنِتا بِنود سُتہ ॥
کتنّچ بھ٘رات میِت ہِت بنّدھۄ کتنّچ موہ کُٹنّب٘ز٘زتے ॥
کتنّچ چپل موہنیِ روُپنّ پیکھنّتے تِیاگنّ کروتِ ॥
رہنّت سنّگ بھگۄان سِمرنھ نانک لبدھ٘ز٘زنّ اچُت تنہ ॥੧॥
لفظی معنی:
کتنچ ۔ کون کس کی ۔ بنتا۔ بیوی ۔ عورت۔ سیتہہ۔ پیئے ۔ نور۔ محبت پیار۔ خوشیاں۔ بھرات۔ بھائی۔ میت ۔ دوست۔ ہت بندھو۔ پیارے رشتہدار۔ موہ کٹنیتے ۔ قبیلہ ۔ خاندان کی محبت ۔ چپل موہنی ۔ چالاک دنیاوی دولت اپنی محبت کی گرفت میں لے لینے والی۔ پیکھنتے ۔ دیکھتے دیکھتے ۔ تیاگنگ۔ چھوڑ جاتی ہے ۔ رہنت۔ رہتا ہے ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ بھگوان سمرن۔ یاد خدا ۔ لبدتھنگ۔ حاصل ہوتا ہے ۔ اچت۔ لافناہ۔ تنیہہ۔ الہٰی جسم مراد خدائی بندے مراد سنت۔
ترجمہ:
کہاں کون رہ جاتی ہے ماں اور کہاں رہ جاتا ہے باپ کہاں رہ جاتی ہے بیوی اور پیارے بیٹے ۔ کہاں رہ جاتے ہیں بھائی دوست پیارے رشتہ دار اور کہاں رہ جاتا خاندانی محبت۔ کہاں رہ جاتی ہے چالاک اپنی محبت میں گرفتار کی لینے والی جو دیکھتے دیکھتے چھوڑ جاتی ہے ۔ ساتھ دیتی ہے ۔ یادوریاض خدا اے نانک۔ جو محبوبان خدا سنتوں سے حاصل ہوتا ہے ۔

دھ٘رِگنّت مات پِتا سنیہنّ دھ٘رِگ سنیہنّ بھ٘رات باںدھۄہ ॥
دھ٘رِگ س٘نیہنّ بنِتا بِلاس سُتہ ॥
دھ٘رِگ س٘نیہنّ گ٘رِہارتھ کہ ॥
سادھسنّگ س٘نیہ ست٘ز٘زِنّ سُکھزنّ بسنّتِ نانکہ ॥੨॥
دھرگنت۔ لعنت ۔ سنیہتنگ۔ محبت ۔ بھرات۔ بھائی۔ باندھولہہ۔ رشتے دار۔ بنتا ۔ بیوی ۔ بلاس۔ خوشی۔ سیتہہ۔ بیٹے کی۔ گریہارتھ ۔ کہہ۔ گھر کی نعمتوں کا۔ سادھ سنگ۔ پاکدامن کا ساتھ ۔ سنیہہ۔ سمبندھ ۔ رشتہ ۔ تعلق۔ ستنگ ۔ سَچا ہے ۔ سکھینگ بسنت۔ سکھ بساتا ہے ۔ نانکہہ۔ اے نانک۔
ترجمہ:
لعنت ہے ماں باپ کی محبت اور بھائی کی محبت اور رشتہ داروں کا پیار گھریلوں نعمتوں کی کشش بھی ایک لعنت کے لائق ہے ۔ خدا رسیدہ پاکدامن ساتھیوں کا ساتھ اور سمبندھ پاک اور سَچا ہے وہ آرام و آسائش پاتے ہیں اے نانک۔

مِتھ٘ز٘زنّت دیہنّ کھیِنھنّت بلننّ ॥
بردھنّتِ جروُیا ہِت٘ز٘زنّت مائِیا ॥
ات٘ز٘زنّت آسا آتھِت٘ز٘ز بھۄننّ ॥
گننّت س٘ۄاسا بھیَزان دھرمنّ ॥
پتنّتِ موہ کوُپ دُرلبھ٘ز٘ز دیہنّ تت آس٘رزنّ نانک ॥
گوبِنّد گوبِنّد گوبِنّد گوپال ک٘رِپا ॥੩॥
متھززنت ۔ مٹ جانے والی ۔ دینگ ۔ جسم۔ کھینگ ۔ کمزور ہو جانیوالا۔ بلتنگ ۔ طاقت۔ قوت ۔ بردھنت۔ بڑھتا جاتا ہے ۔ جروآ۔ جتنت مائیا۔ دنیاوی دولت سے پیار۔ اتنت ۔ نہایت زیادہ ۔ آسا۔ اُمیدیں۔ آتھت ۔ مہمان۔ بھوننگ ۔ گھر ۔ گننت سوآسا ۔ سانس گنتا ہے ۔ ابھیمان ۔ خوفناک۔ دھرمنگ۔ الہٰی منصف۔ فرشتہ موت۔ پتنت موہ کوپ۔ محبت کے کوئیں میں گرتا ہے ۔ درلبھ دیلنگ ۔ نایاب جسم۔ تت۔ اُسکا۔ اسرینگ۔ اسرا۔ گوپال کرپا۔ رحمت خدا ۔ (3)
ترجمہ:
یہ جسم مٹ جانیوالا ہے ۔ طاقت گھٹ رہی ہے بڑھتا پازور پارہا ہے ۔ دنیاوی دولت س محبت بڑھ رہی ہے ۔ اُمیدیں برھ رہی ہیں یہ دنیا ایک مہمان خانہ یا سرائے اور انسان چند روزہ مسافر یا مہمان اور فرشتہ موت الہٰی منصف اسکی عمر کے سانس گنتا ہے ۔ یہ نایاب جسم محبت کے کوئیں میں گر رہا ہے ۔ اے نانک الہٰی کرم وعنایت سے اسکا حقیقی اور اصلی آسرا ہے ۔

کاچ کوٹنّ رچنّتِ توزنّ لیپننّ رکت چرمنھہ ॥
نۄنّت دُیارنّ بھیِت رہِتنّ باءِ روُپنّ استھنّبھنہ ॥
گوبِنّد نامنّ نہ سِمرنّتِ اگِیانیِ جاننّتِ استھِرنّ ॥
دُرلبھ دیہ اُدھرنّت سادھ سرنھ نانک ॥
ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ ہرے جپنّتِ ॥੪॥
لفظی معنی:
کاچ کوٹنگ۔ انسانی جسم ایک کچا قلعہ ہے ۔ رچنت ۔ بنائیا ہے ۔ توپنگ ۔ پانی سے ۔ نونت دوآرنگ ۔ نودروازے ۔ بھیت ریتنگ ۔ب ھت ۔ بخشے ۔ بھیت پروے ۔ رہننگ ۔ بغیر ۔ ہائے ۔ ہوا مراد۔ سانس۔ روپنگ۔ شکل۔ استھنبھنہ ۔ آرا۔ تھم۔ تھملے ۔ گوبند نامنگ ۔الہٰی نام۔ ست ۔ سَچ حق وحقیقت ۔ نیہہ سمرنت۔ یادنہیں کرتا ۔ یاد نہیں رکھتا۔ اگیانی ۔ بے علم۔ جاننت۔ سمجھتا ہے ۔ استھرنگ ۔ مستقل ۔ درلبھ ۔ دیہہ۔ نایاب جسم۔ ادھرنت ۔ بچا لتیے ہیں سادھ سرن۔ سادہو کے زیر سایہ و پناہ ۔ ہر ہرے جپنت ۔ الہٰی یادوریاض سے ۔
ترجمہ:
یہ جسم پتا کے ویرج اور ماتا کے خون مراد پانی سے یہ جسم جو کچے قلعے کی مانند ہے جسکی لپائی خون اور چمڑے سے کیگئی ہے ۔ جسکے نو دروازے ہیں جو بغیر پردے یا تختوں کے ہے جو ہوا یا سانسوں کے سہارے یا بل بوتے قائم ہے ۔ ایسا بے علم جاہل انسان اسے صدیوی اور مستقل سمجھتا ہے ۔ ایسی نایاب جسم کو اے نانک الہٰی نام کی یاد وریاض اور پاکدامن خدا رسیدہ سادہو کی صحبت سے بچا لیتے ہیں۔

سُبھنّت تُزنّ اچُت گُنھگ٘ز٘زنّ پوُرننّ بہُلو ک٘رِپالا ॥
گنّبھیِرنّ اوُچےَ سربگِ اپارا ॥
بھ٘رِتِیا پ٘رِئنّ بِس٘رام چرنھنّ ॥
اناتھ ناتھے نانک سرنھنّ ॥੫॥
لفظی معنی:
سبھنت۔ خوشنما دکھائی دے رہا ہے ۔ توینگ ۔ تو۔ اچت۔ لافناہ۔ گننگ ۔ اوصاف جاننے والا۔ پورننک۔ سارے عالم میں بسنے والا۔ پہلو کر پالا۔ رحمان الرحیم ۔ نہایت مہربان۔ گنبھیرنگ ۔ سنجیدہ ۔ سربگ۔ سب کو جاننے والا۔ اوچا۔ بلند ہستی ۔ اپار۔ نہایت وسیع ۔ بھرتیا۔ بھگتوں ۔ عاشقوں ۔ خدمتگاروں ۔ پرنگ ۔ پیار۔ بسرام ۔ آسرا۔ چرننگ۔ پاؤن۔ اناتھ ناتھے ۔ بے مالکوں کا مالک ۔ سرننگ ۔ زیر پناہ ہوں۔
ترجمہ:
اے لافناہ بلند عظمت وحشمت اے صدیوی و مستقل اے اوصاف کو سمجھنے والے سبھ کے دلمیں بسنے والے اے پروردگار تو اپنے خدمتگاروں عابدوں کا محبوب ہے وہ تیرے پاؤں کے گرویدہ ہیں۔ اے نانک بتادے ۔ اے بے مالکوں کے مالک کر ہم تیری زیر پناہ ہیں۔

م٘رِگیِ پیکھنّت بدھِک پ٘رہارینھ لکھ٘ز٘ز آۄدھہ ॥
اہو جس٘ز٘ز رکھینھ گوپالہ نانک روم ن چھید٘ز٘زتے ॥੬॥
لفظی معنی:
پیکھنت۔ دیکھ کر ۔ بدھک ۔ شکاری۔ پرہارین ۔ تیرچلائیا۔ اہو۔ حیران کرنیوالا۔ جس ۔ جسے ۔ رکھین گوپالیہہ۔ محافظ ہو خود خدا ۔ لکھ۔ نشانہ ۔ آودھیہہ۔ ہتھار۔ روم ۔ بال۔ چھدتے ۔ بال نہیں بگڑتا۔
ترجمہ:
ایک ہرنی کو دیکھ کر شکاری تیر کا نشانہ باندھتا ہے ۔ مگر حرانی ہے کہ جسکا محافظ ہو خود خدا اسکا بال بیکا نہیں ہوتا۔

بہُ جتن کرتا بلۄنّت کاریِ سیۄنّت سوُرا چتُر دِسہ ॥
بِکھم تھان بسنّت اوُچہ نہ سِمرنّت مرنھنّ کداںچہ ॥
ہوۄنّتِ آگِیا بھگۄان پُرکھہ نانک کیِٹیِ ساس اکرکھتے ॥੭॥
لفظی معنی:
بہوجتن کرتا۔ انتہائی کوشش کرنیوالا۔ بلونت کاری ۔ بھاری طاقتور ہو۔ سیونت ۔ خدمتگار ۔ سورا ۔ بہادر۔ چترویہہ۔ چاروح طرف۔ وکھم۔ دشوار ۔ تھان۔ جگہہ۔ بسنت۔ بستا ہو۔ اوچیہہ۔ اونچا۔ نہہ سمرن۔ بغیر یاد وریاض۔ مرننگ موت۔ کدانچیہہ۔ کبھی بھی ۔ ہر ونت۔ ہوتی ہے ۔ آگیا ۔ اجازت ۔ فرمان۔ بھگوان پر کھیہہ۔ خدا کی ۔ کیٹی ۔ چیونٹی کیڑی ۔ اکر کھتے ۔ کھنچ لیتی ہے ۔
ترجمہ:
جو بہت کوشش کرتا ہو۔ طاقتور بھی ہو جسکی خدمت چاروں طرف بہادر جنگجو بھی کرتے ہون بری اونچی دشوار گذار بستا ہو موت کا خیال تک نہ ہو اے نانک۔ ایک چیونٹی جب الہیٰ فرمان جاری ہو جائے ۔ اسکے سانس نکال دیتی ہے ۔

سبدنّ رتنّ ہِتنّ مئِیا کیِرتنّ کلیِ کرم ک٘رِتُیا ॥
مِٹنّتِ تت٘راگت بھرم موہنّ ॥
بھگۄان رمنھنّ سربت٘ر تھان٘ز٘زِنّ ॥
د٘رِسٹ تُزنّ اموگھ درسننّ بسنّت سادھ رسنا ॥
ہرِ ہرِ ہرِ ہرے نانک پ٘رِئنّ جاپُ جپنا ॥੮॥
لفظی معنی:
سبد رنتنگ ۔ کلام سے محبت ۔پیار ۔ ہتنگ میئیا۔ مہربانی اور رحمدل ہونا۔ کیرتنگ ۔ حمدوثناہ ۔ صفت صلاح ۔ کرتیا۔ کرنے سے ۔ مٹنت ۔ مٹتے ہیں۔ اشراگت ۔ بھرم۔ اسکے دلمیں بسا ہوا۔ وہم وگمان ۔ موہنگ ۔ محبت۔ رمتنگ ۔ بسا ہوا۔ سر بتر تھا ننگ ۔ ہر جگہ ۔ درسٹ توبنگ۔ تیرا دیدرا ۔ اموگھ درسننگ ۔ کبھی بیکار نہ جانیوالا برآ ور دیدار۔ بسنت سادھ رسنا۔ سادہو کی زبان پر بستا ہے ۔ پرپنگ جاپ جینا۔ پیاری ہے تیری یادوریاض و حمدوثناہ ۔
ترجمہ:
کلام یا سبق سے محبت ۔ جانداروں پر رحم رحمدلی ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ اس دنیا میں جو یہ تینوں کام کرتا ہے ۔ اسکے وہم وگمان دنیاوی ولت کی محبت ختم ہو جاتی ہے وہ ہر جگہ بستے خدا کا دیدار پاتا ہے ۔ اے نانک بتادے اے خدا تیرا نام ست سَچ حق وحقیقت میں دھیان یادوریاض پیار ا لگتا ہے ۔ اے خدا تو اپنے محبوب سنتوں کی زبان پر بستا ہے ۔ تیرا دیدار و نظر عنایت وشفقت بیکار نہیں رہتی ۔

گھٹنّت روُپنّ گھٹنّت دیِپنّ گھٹنّت رۄِ سسیِئر نکھ٘ز٘زت٘ر گگننّ ॥
گھٹنّت بسُدھا گِرِ تر سِکھنّڈنّ ॥
گھٹنّت للنا سُت بھ٘رات ہیِتنّ ॥
گھٹنّت کنِک مانِک مائِیا س٘ۄروُپنّ ॥
نہ گھٹنّت کیۄل گوپال اچُت ॥
استھِرنّ نانک سادھ جن ॥੯॥
لفظی معنی:
گھٹنت ۔ گھٹتے ہیں۔ روپننگ ۔ شکل وصورت ۔ دیپنگ ۔ ملک جزے ۔ رو۔ سورج۔ سسیر۔ چندرما۔ چاند۔ نکھھتر۔ تارے ۔ گگننگ ۔ آسمان ۔ بسدھا۔ زمین ۔ گرپہاڑ سکھنڈنگ ۔ تر ۔شجر۔ سکھنڈنگ ۔ تینوں عالم ۔ اونچی چوٹی والے ۔ للنسا۔ عورت۔ کنک ۔ سونا۔ مانک۔ موتی ۔ مائیا سروپنگ۔ جو بھی دنیاوی دولت کی شکل وصورت میںہے ۔ نیہہ گھٹنت ۔ نہ مٹنے والے ۔ کیول۔ صرف۔ اچت۔ لافناہ ۔ گوپال۔ خدا۔ استھرنگ ۔مستقل۔ سادھ جن۔ خدمتگاران خدا جنہوں طرز زندگی پاک بنالی خدا رسیدہ ہوگئے ۔
ترجمہ:
خوبصورتی مٹ جانیوالی ہے براعظم مٹ جانیوالے ہیں سورج چان تارے آسماں اور زمین پہاڑ درخت عورت بیٹے بھائی سونا موتی اور دنیاوی دولت کی ہرشے مٹ جانیوالے ہیں۔ صرف خدا لافناہ اور خدمتگاران و محبوبان خدا لافناہ نہیں۔

نہ بِلنّب دھرمنّ بِلنّب پاپنّ ॥
د٘رِڑنّت نامنّ تجنّت لوبھنّ ॥
سرنھِ سنّتنّ کِلبِکھ ناسنّ ॥
پ٘راپتنّ دھرم لکھ٘ز٘زِنھ نانک جِہ سُپ٘رسنّن مادھۄہ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
نیہہ لنب۔ دیری نہ کرے ۔ دھر منگ۔ نیک کام جو فرض انسانی ہے ۔ پاپنگ۔ گناہ۔ درڑنت۔ ذہن نشینی ۔ نامنگ۔ الہٰی نام ۔ ست سَچ حق وحقیقت ۔ تجنت لوبھنگ۔ لالچ چھوڑنا ۔ سرن سنتنگ ۔ پناہ محبوبان خدا سنت۔ کل کوھ ۔ گنہا۔ ناسنگ ۔ مٹتے ہیں۔ پراپتنگ۔ حاصل ہوتے ہیں۔ دھرم۔ لکھن۔ نیکی کے نشان ۔ جیہہ پرسن۔ جس پر خوش مادھویہہ۔ خدا۔
ترجمہ:
نیکی کرنے میں دیر نہ کرؤ۔ گناہ کرتے وقت دیر کرؤ۔ الہٰی نام ست سَچ حق و حقیقت ذہن نشین کرؤ۔ لالچ چھوڑو ۔سنتوں کے زیر سایہ پناہ رہنے سے گناہ مٹتے ہیں ۔ نیکی وفرض شناشٰ کا خیال ونشان اسے حاصل ہوتا ہے ۔ اے نانک جس پر خدا خوش اور مہربان ہوتا ہے ۔

مِرت موہنّ الپ بُدھ٘ز٘زنّ رچنّتِ بنِتا بِنود ساہنّ ॥
جوَبن بہِک٘رم کنِک کُنّڈلہ ॥
بچِت٘ر منّدِر سوبھنّتِ بست٘را اِت٘ز٘زنّت مائِیا ب٘ز٘زاپِتنّ ॥
ہے اچُت سرنھِ سنّت نانک بھو بھگۄانۓ نمہ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
مرت۔ ختم ہوجانیوالے ۔ موہنگ۔ محبت میں۔ الپ بدھنگ۔ کم عقل۔ رچنت۔ مشغول۔ بنتا ۔ عورت۔ بتودساہنگ۔ رنگ تماشے ۔جوبن ۔جونای ۔ بہکرم۔ حالت میں۔ کنک کنڈیہہ۔ سونے کے گڑے ۔ پختر مندر۔ خوبصور ت عالیشان مکان۔ سوبھنت بسترا۔ بڑھیا شاندار پوشاک۔ اتنت۔ اسطرح سے ۔ یاپنگ۔ متاثر کرتی ہے ۔ اچت ۔ لافناہ۔ سرن سنت ۔ سنت کی پناہ بھگوانیئے ۔ خدا کو ۔ نمیہہ۔ جھکو ۔ سجدہ کرؤ ۔
ترجمہ:
کم عقل انسان مٹ جانیوالی نعمتوں عورتوں کے پریم خوشیوں اور تماشوں میں محو ومشغول رہتا ہے ۔ جونای طاقت سونے کے زیور عمدہ کپڑوں عالیشان مکانوں ان طریقوں سے دنیاوی دولت متاثر کرتی ہے ۔ اے نانک۔ اے صدیوی لافناہ خدا عاشقان و محبوبان خدا کے سہارے تجھے سجدہ کرتا ہوں سر جھکاتا ہوں۔

جنمنّ ت مرنھنّ ہرکھنّ ت سوگنّ بھوگنّ ت روگنّ ॥
اوُچنّ ت نیِچنّ نان٘ہ٘ہا سُ موُچنّ ॥
راجنّ ت ماننّ ابھِماننّ ت ہیِننّ ॥
پ٘رۄِرتِ مارگنّ ۄرتنّتِ بِناسننّ ॥
گوبِنّد بھجن سادھ سنّگینھ استھِرنّ نانک بھگۄنّت بھجناسننّ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
جنمنگ۔ پیدائش ۔ مرننگ۔ موت۔ ہرکھنگ۔ خوشیاں ۔ سوگنگ۔ افسوس۔ بھوگنگ۔ جہاں لذیز کھانے ۔ تے روگنگ۔ ساتھ بیماریاں اورچنگ۔ جہاں بلندی ۔ نیچنگ۔ کمینیگی ۔ غریبی ۔ کنگالی۔ راجنگ ۔ حکمرانی ۔ماننگ ۔ وقار۔ غرور۔ نانا۔ جھوٹا۔ موچنگ ۔ وڈا۔ ابھیماننگ۔ غرور و تکبر گھمنڈ۔ پینینگ۔ بے قدری ۔ بے عزتی ۔ پرورت مارگنگ ۔ دنیاوی برتاؤ کی راہیں۔ درتنت ۔ برتاو۔ و نالننگ۔ مٹ جانے والی ہیں۔ گوبند بھجن۔ الہٰی یادوریاض ۔ سادھ سنگین ۔ سادہوؤں کی صحبت و قربت ۔ استھرنگ ۔ صڈیوی ۔ مستقل۔ بھگونت بھجنا سننگ ۔ جو بندگی یا عبادت کو خوراک سمجھ کر دلمیں بساتے تہیں۔
ترجمہ:
جہاں پیدائش ہے وہاں موت بھی ہے جہاں خوشی ہے وہاں غمی بھی ۔ جہان لذیز کھانے وہان بیماری بھی جہاں سرمایہ داری وہاں غربت۔ جہاں چھٹائی وہا پھیلاوں ۔ جہان حکومت اور وہاں غرور بھی اور جہاں غرور وتکبر وہان وہاں بے قدری اور ذلالت ۔ پس جہاں راہیں وہان آکر۔ الہٰی یادوریاض عبادت و صحبت و قربت خدا رسیدہ پاکدامن کی کرتے ہیں۔ اے نانک جو الہٰی یادوریاض کو روحانی خوراک بناتے ہیں۔

کِرپنّت ہریِئنّ متِ تتُ گِیاننّ ॥
بِگسیِدھ٘ز٘زِ بُدھا کُسل تھاننّ ॥
بس٘ز٘زِنّت رِکھِئنّ تِیاگِ ماننّ ॥
سیِتلنّت رِدزنّ د٘رِڑُ سنّت گِیاننّ ॥
رہنّت جنمنّ ہرِ درس لیِنھا ॥
باجنّت نانک سبد بیِنھاں ॥੧੩॥
لفظی معنی:
کرپنت۔ کرم و عنایت یا مہربانی سے ۔ ہرپنگ۔ خدا کی ۔ مت ۔ تت
ترجمہ:
آسائش کی آماجگاہ بنتی ہے اور ایسے با عقل و باشعور خوشدل رہتے ہیں۔ غرور و تکبر چھوڑنے سے انکے اعضا انکے بس رہتے ہیں ان کا ذہن و سکون اور ٹھنڈا رہتا ہے اور مستقل مزاج اور ہمیشہ با شعور رہتے ہیں اے نانک۔ الہٰی دیدار میں محوومجذوب ایسے انسان تناسخ و آوگوان میں نہیں آئے ۔ انکے ذہن میں ہمیشہ سکون اور الہٰی کلام کی لہریں اُبھرتی رہتی ہے ۔

کہنّت بیدا گُنھنّت گُنیِیا سُنھنّت بالا بہُ بِدھِ پ٘رکارا ॥
د٘رِڑنّت سُبِدِیا ہرِ ہرِ ک٘رِپالا ॥
نام دانُ جاچنّت نانک دیَنہار گُر گوپالا ॥੧੪॥
لفظی معنی:
کہنت ویدا۔ وید کہتے ہیں۔ گنت گنیا۔ بااوصاف ۔ انکی بانت سوچتے سمجھتے اوصافوں کو ۔ بچے یا طالب علم۔ بہو بدھ۔ بہت سے طریقوں سے ۔ درڑنت سو بدیا۔ اسے ذہن نشین وہ کرتے ہیں۔ ہر ہر کر بالا جن پر خدا مہربان ہوتا ہے ۔ نام دان۔ نام کی خیرات بھیک ۔ جاچنت۔ مانگتا ہوں۔ دینہار۔ دینے کی توفیق رکھنے والا۔ گر مرشد۔ گوپالا۔خدا۔
ترجمہ:
جو کچھ وید کہتے ہیں عالم اُسے کئی طریقوں سے سوچتے سمجھتے اور وچار کرتے ہیں اور طالب علم سنتے ہیں۔ جن پر خدا مہربان ہوتا ہے وہ اُسے ذہن نشین کرتے ہیں۔ اے نانک۔ وہ الہٰی نام کی نعمت مانگتے ہیں مرشد اور خدا سے ۔

نہ چِنّتا مات پِت بھ٘راتہ نہ چِنّتا کچھُ لوک کہ ॥
نہ چِنّتا بنِتا سُت میِتہ پ٘رۄِرتِ مائِیا سنبنّدھنہ ॥
دئِیال ایک بھگۄان پُرکھہ نانک سرب جیِء پ٘رتِپالکہ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
چنتا ۔ فکر۔ بھرایتہہ ۔ بھائی۔ لوکیکہہ۔ لوگوں کی ۔ پرورت گھریلو زندگی ۔ سنبھدنیہہ۔ رشتہدار ۔ متویقین ۔پرتپالکا۔ پرورش کرنیوالا۔
ترجمہ:
ماتا، پتابھائی بیوی ، بیٹے ،دوست اور دیگر متلقین جو دنیاوی دولت میں اشتراکیت کرکے رشتے دار ہیں انکے لئے فکر و تشیوش فضول ہے ۔ واح خدا ایک مہربان ہستی ہے جو سب کی پرورش کرتا ہے ۔

انِت٘ز٘ز ۄِتنّ انِت٘ز٘ز چِتنّ انِت٘ز٘ز آسا بہُ بِدھِ پ٘رکارنّ ॥
انِت٘ز٘ز ہیتنّ اہنّ بنّدھنّ بھرم مائِیا ملننّ بِکارنّ ॥
پھِرنّت جونِ انیک جٹھراگنِ نہ سِمرنّت ملیِنھ بُدھ٘ز٘زنّ ॥
ہے گوبِنّد کرت مئِیا نانک پتِت اُدھارنھ سادھ سنّگمہ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
انت۔ مٹ جانیوالی ۔ ونگ ۔ سرمایہ۔ چننگ ۔ دل ۔ آسا۔ امیدیں ۔ بہو بدھ ۔ بہت سے طریقوں سے ۔ پرکارنگ ۔ قسموں ۔ ۔ ہتتنگ ۔ محبت۔ ہننگ بنندک ۔ غرور و تکبر کا غلام۔ بھرم مائیا۔ دنیاوی دولت میں بھٹکتا ۔ میلننگ۔ ناپاک۔ بکارنگ ۔ بداعمال ۔ جھڑاگن ۔ پیٹ کی آگ۔ ملین بدھنگ ۔ ناپاک سمجھ والا۔ پتت ادھارن ۔ ناپاک۔ بدکار۔ بداخلاق کا بچاؤ۔ سادھ سنگمیہہ۔ محبت ۔ ساتھ ۔
ترجمہ:
صدیوی نہ رہنے والا سرمایہ ہے اس لئے اسکا فکر کرنا بھی بیکار ہے اور اسکی بہت سے قسموں کی اُمیدیں باندھنا بھی فضول ہے ۔ اسکی محبت بھی فضول ہے ان ختم ہوجانیوالی نعمتوں کی محبت کی وجہ سے خودی میں محصور انسان بغیر الہٰی یادوریاض ماں کے پیٹ کی آگ میں جلتا ہے مراد تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ اے خدا رحمت فرما اے نانک گناہگاروں کو بچانیوالے سادہوں کا ساتھ اور محبت و قربت عنایت کر۔

گِرنّت گِرِ پتِت پاتالنّ جلنّت دیدیِپ٘ز٘ز بیَس٘ۄاںترہ ॥
بہنّتِ اگاہ توزنّ ترنّگنّ دُکھنّت گ٘رہ چِنّتا جنمنّ ت مرنھہ ॥
انِک سادھننّ ن سِدھ٘ز٘زتے نانک استھنّبھنّ استھنّبھنّ استھنّبھنّ سبد سادھ س٘ۄجنہ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
گرنت گر۔ پہاڑ سے گر کر۔ پتت ۔ پاتال۔ پاتال جائے ۔ جلنت دییپ ۔ جتی آگ میں جل جائے ۔ بہنت ۔ بہہ جائے ۔ اگاہ تویئنگ ترگنگ ۔ بیشمار پانی کی لہرون میں۔ دکھنت ۔ دکھدائی ہے ۔ گریہہ جنتا ۔ گھریلو فکر۔ جنمنت۔ مرنیہہ۔ جو موت و پیدائش ۔ انک۔ بیشمار۔ سادھننگ ۔ سادھنو۔ وسیلوں ۔ نہ سدھنے ۔ کامیابی حاصل ہوتی ۔
ترجمہ:
پہاڑ کی چوٹی سے پاتال میں گرنا بھڑکتی آگ میں جلنا چراغ کی لوپرا اپنے آپ کو جلانا اور نہایت گرئے پانی کی لہروں میں بہہ جائے ۔ جتنا گھریلوں فکر مندری اور موت و پیدائش کا عذاب ہے اے نانک ہمشہ کے لئے سبق وکلام مرشد اور خدا رسیدہ نیک محبوبان الہٰی کی صحبت و قربت سے ہی آسرا اور سہارا ملتا ہے ۔

گھور دُکھ٘ز٘زنّ انِک ہت٘ز٘زنّ جنم دارِد٘رنّ مہا بِکھ٘ز٘زادنّ ॥
مِٹنّت سگل سِمرنّت ہرِ نام نانک جیَسے پاۄک کاسٹ بھسمنّ کروتِ ॥੧੮॥
لفظی معنی:
گھور ۔ بھاری۔ دکھنگ۔ عذاب ۔ ہتنگ ۔ قتل۔ داردرنگ ۔ غریبی ۔ غفلت۔ مہابکھا دنگ ۔ بھاری جھگڑے ۔ مٹنت ۔ مٹ جاتے ہیں۔ سگل ۔ سارے ۔ سمرت ۔ یادوریاض۔ ہر نام۔ الہٰی نام۔ ست ۔ سچ حق و حقیقت ۔ اپنانے اور ذہن نشین کرنے سے ۔ پاوک ۔ آگ۔ کاسٹ۔ لکڑی۔ بھسمنگ۔ رکاھ بنا دیتی ہے ۔
ترجمہ:
بھاری عذآب قتل و غارت پیدائش غریبی اور بھاری جھگڑے مٹ جاتے ہیں اے نانک الہٰی نام ست سچ و حقیقت سے جس طرح سے آگ لکڑیوں کے ڈھیر کو جلا کر رکاھ بنا دیتی ہے ۔

انّدھکار سِمرت پ٘رکاسنّ گُنھ رمنّت اگھ کھنّڈنہ ॥
رِد بسنّتِ بھےَ بھیِت دوُتہ کرم کرت مہا نِرملہ ॥
جنم مرنھ رہنّت س٘روتا سُکھ سموُہ اموگھ درسنہ ॥
سرنھِ جوگنّ سنّت پ٘رِء نانک سو بھگۄان کھیمنّ کروتِ ॥੧੯॥
لفظی معنی:
اندھکار ۔ اندھیرے ۔ مراد لالعمی ۔ سمرت۔ یادوریاض ۔ پرکاسنگ۔ روشنی مراد علم۔ گن ۔ اوصاف۔ رمنت۔ بسانے سے ۔ اگھ ۔ گناہ ۔ کنٹنیہہ۔ مٹتے ہیں۔ ردبسنت۔ دلمیں بستے ہیں۔ بھے ۔ خوف۔ بھے بھیت۔ خوف کھاتے ہیں۔ دویتہہ۔ جمدوت۔ فرشتہ موت۔ کرم کرت۔ امعال کرتے ہیں۔ مہانرملیہہ۔ بھاری پاک و صاف ۔ جنم مرن۔ موت و پدائش۔ رہنت۔ مٹجاتی ہے ۔ سروتا ۔ سننے والا۔ سکھ سموہ۔ سارے سکھ۔ اموگھ درسنیہہ۔ اسکا دیدار برآور اور کامیاب ہے ۔ سرن جو گنگ ۔ پناہ کی توفیق ہے ۔ سنت پر یہ ۔ پیارے سنت میں۔ کھیمنگ کرؤت معاف کرنیوالا۔ رحمدلی ۔
ترجمہ:
خدا کو یاد کرنے سے بے علمی کا اندھیرا مٹ جاتا ہے ۔ انسان کو سمجھ آتی ہے ذہن پر نور ہوتا ہے اوصاف ذہن نشین ہوتے ہیں گناہ ختم ہوتے ہیں (الہٰی ) خدا دلمیں بسنے سے فرشتہ موت خوف کھانے لگتا ہے انسان نیک و پاک اعمال کرنیوالا پاکیزہ ہستی ہوجاتا ہے ۔ الہٰی حمدوثناہ سننے والا تناسخ اور آواگون مٹا لیتا ہے ۔ سارے سکھ پاتا ہے ۔ اسکا دیدار برآور ہے ۔ اسکا سایہ سرن با توفیق ہے ۔ امداد کرنے کے اے نانک۔ وہ محبوب ہے خدا کے عاشقوں اور خدا رسیدہ سنتوں کا ۔

پاچھنّ کروتِ اگ٘رنھیِۄہ نِراسنّ آس پوُرنہ ॥
نِردھن بھزنّ دھنۄنّتہ روگیِئنّ روگ کھنّڈنہ ॥
بھگت٘ز٘زنّ بھگتِ داننّ رام نام گُنھ کیِرتنہ ॥
پارب٘رہم پُرکھ داتارہ نانک گُر سیۄا کِنّ ن لبھ٘ز٘زتے ॥੨੦॥
لفظی معنی:
پاچھنگ کرؤت۔ اگر نھیوہ۔ پسماندہ کو آگے کر دیتا ہے ۔ نراسنگ آس پور نیہہ۔ نا اُمیدوں کی اُمید پوری کرتا ہے ۔ نروھن۔ کنگال۔ بھیئنگ ہو جاتے ہیں۔ دھنو یتہہ۔ دولمند۔ روگینگ۔ بیماروں ۔ روگ۔ بیماری ۔ کھنڈ نیہہ۔ مٹادیتا ہے ۔ بھگتنگ ۔ بھگتوں کو۔ بھگت دانتگ ۔ بھگتی کی خیرات دیتا ہے ۔ الہٰی نام۔ ست ۔ سنوکھ۔ دھرم دھیرج ۔ سَچ حق و حقیقت کی بخشش کرتا ہے ۔ پار برہم پرکھ ۔کامیابیاں بخشنے والا خدا۔ گن ۔ وصف۔ کیر تنیہہ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ گرسیوا۔ خدمت مرشد۔ داتاریہہ۔ دینے کی توفیق رکھنے والا۔ کیئنگ ۔ کیا نہیں۔ لبھتے ۔ حاصل ہوتا ۔
ترجمہ:
خدا پسماندہ کو رسید نا امیدوں کو ان کی امیدیں پوری کرتا ہے ۔ کنگالوں کو دو لتمند ہماروں کی بیماری مٹاتا ہے بھگتوں کو بھگتی دان کرتا ہے الہٰی نام ست س حق و حقیقت وصف۔ اور حمدوثناہ بخشش کرتا ہے ۔ کامیاباں بخشنے والا سخی ہر قسم کی نعمتیں بخشنے والا ہے ۔ اے نانک۔ خدمت۔ مرشد سے وہ کونسی چیز ہے جو دستیاب نہیں ہوتی ۔

ادھرنّ دھرنّ دھارنھہ نِردھننّ دھن نام نرہرہ ॥
اناتھ ناتھ گوبِنّدہ بلہیِنھ بل کیسۄہ ॥
سرب بھوُت دزال اچُت دیِن باںدھۄ دامودرہ ॥
سربگ٘ز٘ز پوُرن پُرکھ بھگۄانہ بھگتِ ۄچھل کرُنھا مزہ ॥
گھٹِ گھٹِ بسنّت باسُدیۄہ پارب٘رہم پرمیسُرہ ॥
جاچنّتِ نانک ک٘رِپال پ٘رسادنّ نہ بِسرنّتِ نہ بِسرنّتِ نارائِنھہ ॥੨੧॥
لفظی معنی:
ادھرنگ ۔ بے آسروں کا آسرا۔ دھارنیہہ۔ بنتا ہے ۔ دھن۔ دؤلت ۔ نام تر پریہہ ۔خدا کا ا۔ اناتھ ناتھ۔ بے مالکوں کا مالک۔ گوبند یہہ۔ خدا۔ بل ہین۔ ناتوانوں ۔ بل ۔ طاقت۔ کر سویہہ۔ خدا۔ سرب بھوت۔ ساری مخلوقات ۔ دیال۔ مہربان۔ اچت۔ لافناہ ۔ دین باندھو۔ غریب پرور۔ غریبو کا مددگار ۔ دامودریہہ ۔ خدا۔ سربگ پورن ۔ تمام قوتوں۔بھگت وچھل۔ بھگتوں اور بھگتی کو پیار کرنیوالا۔ کرنامیئہ ۔ مہربان۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمین۔ بسنت۔ بستا ہے ۔ باسدیویہہ ۔ خدا۔ جاچنت۔ مانگتا ہے ۔ کرپال ۔ مہربان ۔ پرسادنگ۔ رحمت ۔ نیہہ بسنت۔ نہیں بھلاؤ۔
ترجمہ:
بے آسرا بے سہاروں کے لئے سہارا۔ غریبوں گنگالوں کے لئے ہے نام خدا ساری مخلوقات پر مہربان لافناہ خدا غریبوں ناتوانوں کا ہمدرد رشتہدار خدا اور تمام قوتوں کا مالک ہر جگہ سارے عالم میں بسنے والا بھگتوں اور بھگتی سے پیار کرنے والا ہر دلمیں بسے والا کامیاب بنانیوالا خدا۔ نانک مانگتا ہے ۔ اے رحمان و مہربان کہ نہ بھولوں نہ بھولوں خدا۔

نہ سمرتھنّ نہ سیۄکنّ نہ پ٘ریِتِ پرم پرکھوتمنّ ॥
تۄ پ٘رسادِ سِمرتے نامنّ نانک ک٘رِپال ہرِ ہرِ گُرنّ ॥੨੨॥
لفظی معنی:
تیہہ سمرتھنگ ۔ نہ کوئی توفیق ہے ۔ سیوکنگ ۔ خدمتگار ۔ پریت۔ پیار۔ پرم پرکھوتم۔ عظیم ہستی ۔ تو پرساد۔ تیری رحمت سے ۔ سمرتے نام۔ الہٰی یادوریاض ۔ کرپال ہر ۔ جب مہربان خدا۔ ہر گرنگ ۔ مرشد ملاؤ۔
ترجمہ:
اے خدا نہ میری توفیق ہے نہ خدمتگار ہوں نہ پیار ہے اس بلند عظیم ہستی سے ۔ اے خدا تیری رحمت و عنایت سے تیرے نام ست سَچ حق وحقیقت دلمیں یاد کرتا ہوں ۔ اے نانک ۔

بھرنھ پوکھنھ کرنّت جیِیا بِس٘رام چھادن دیۄنّت داننّ ॥
س٘رِجنّت رتن جنم چتُر چیتنہ ॥
ۄرتنّتِ سُکھ آننّد پ٘رسادہ ॥
سِمرنّت نانک ہرِ ہرِ ہرے ॥
انِت٘ز٘ز رچنا نِرموہ تے ॥੨੩॥
لفظی معنی:
بھرن پوکھن۔ پرورش ۔ بسرام۔ آرام۔ چھاون ۔ کپڑے ۔ دیوتت۔ دیتا ہے ۔ داننگ ۔ خیرات کرتا ہے ۔ سرجنت۔ پیدا کرتا ہے ۔ رتن جنم۔ قیمتی زندگی ۔ چتر۔ دانشمند۔ چتینہہ۔ یادوریاض ۔ ورتنت ۔ برتا رہا ہے ۔ سکھ آنند۔ آرام اور سکون ۔ پرسادلہہ۔ رحمت سے ۔ سمرنت۔ یادوریاض کرتے ہیں۔ نانک ہر ہر ہرے ۔ اے نانک خدا کو ۔ انیت ۔ صدیوی نہ رہنے والی ۔ نرموہ ۔ بغیر محبت۔
ترجمہ:
خداوند کریم انسان کی پرورش کرتا ہے ۔ آرام و آسائش اور کپڑے خیرت کرتا ہے یہ نہایت اعلے زندگی بخشش کی ہے اور اسکی کرم وعنایت انسان پرسکون زندگی بسر کرتا ہے ۔ اے نانک جو یاد خدا کو کرتے ہیں اس دنیاوی دولت سے محبت نہیں کرتے ۔

داننّ پرا پوُربینھ بھُنّچنّتے مہیِپتے ॥
بِپریِت بُدھ٘ز٘زنّ مارت لوکہ نانک چِرنّکال دُکھ بھوگتے ॥੨੪॥
لفظی معنی:
داننگ۔ خیرات کیا ہوا۔ پراپوربلے ۔پہلے سے کیا ہوا۔ بھنچتے ۔ پھل پاتے ہیں۔ مہسپتے ۔ مالکان زمین۔ راجے ۔ حکمران۔ بپریت بدھنگ۔ بد عقل ۔ مارت لوکیہہ۔ اس ختم ہوجانیوالے عالم میں۔ چرنکال۔ لمبے عرصے کے لئے ۔ دکھ بھوگتے عذاب برداشت کرتے ہیں۔
ترجمہ:
جو پہلے نیکیاں اور خیرات کرتے ہیں وہ زمیداریاں اور حکمرانیاں پاتے ہیں مگر اے نانک۔ اس دنیاو میں بد عقل انسان لمبے عرصے کے لئے عذآب پاتے ہیں۔

ب٘رِتھا انُگ٘رہنّ گوبِنّدہ جس٘ز٘ز سِمرنھ رِدنّترہ ॥
آروگ٘ز٘زنّ مہا روگ٘ز٘زنّ بِسِم٘رِتے کرُنھا مزہ ॥੨੫॥
لفظی معنی:
برتھا۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ انگرہنگ۔ کرپا۔ مہربانی ۔ رحمت ۔ جس۔ جنہوں۔ سمرن۔ یادوریاض۔ ردنتریہہ۔ دلمیں۔ ذہن میں۔ آروگنگ ۔ تندرست ۔ مہاروگنگ۔ زبردست بیمار۔ بسرمت۔ بھلا کر۔ کرنا میئے ۔ رحمان الرحیم۔
ترجمہ:
جو نہیں کرتے یاد خدا کو خدا کی عنیات و شفقت سے محروم رہ جاتے ہیں وہ تندرست و توانا ہوتے ہوے بھی بھاری بیماری ہیں کیونکہ انہوں نے خدا بھلا رکھا ہے ۔

رمنھنّ کیۄلنّ کیِرتننّ سُدھرمنّ دیہ دھارنھہ ॥
انّم٘رِت نامُ نارائِنھ نانک پیِۄتنّ سنّت ن ت٘رِپ٘ز٘زتے ॥੨੬॥
لفظی معنی:
رمننگ ۔ محو ہونا ۔ کیوتنگ ۔ صرف۔ کیرتنگ ۔ حمدوثناہ ۔ صفت صلاح ۔ سدھر منگ ۔ اونچا فرض۔ ویہدھا نیہہ۔ جنم لینا۔ انمرت نام ۔ نام جو آب حیات ہے ۔ پیوتنگ ۔ پی کر۔ نہ تریتے ۔ سیر نہیں ہوتی ۔
ترجمہ:
انسانی شکل میں جنم لینے کا یہ فرض بنتا ہے کہ الہٰی حمدوثناہ کیجائے ۔ اے نانک۔ خدا کا آبحیات نام پیتے ہوئے وہ سیر نہیں ہوتی سنت محبوب خدا۔

سہنھ سیِل سنّتنّ سم مِت٘رس٘ز٘ز دُرجنہ ॥
نانک بھوجن انِک پ٘رکارینھ نِنّدک آۄدھ ہوءِ اُپتِسٹتے ॥੨੭॥
لفظی معنی:
سہن سیل۔ برداشت کرنیوالے ۔ سنتنگ ۔ عاشق و محبوب خدا ۔ سم ۔ برابر۔ متر س درجنیہہ۔ دوست۔ دشمن۔ بھوجن۔ کھانا ۔ انک پرکارنگ۔ بیشمار قسموں کے کھانے ۔ نندک ۔ بدگوئی کرنیوالا ۔ آودھ۔ ہتھار۔ لیکر۔ اپتسٹتے ۔نزدیک آتا ہے ۔
ترجمہ:
خدا رسیدہ محبوبان خدا سنتوں کے لئے دوست دشمن برابر ہوتے ہیں۔ ان میں برداشت کا مادہ ہوتا ہے ۔ ایک قسم قسم کے کھانے پیش کرتا ہے ۔ اور بد گوئی کرنیوالا ہتھیار لیکر آتا ہے ۔ وہ دونوں کو پیار بھری نظر وں سے دیکھتا ہے ۔

تِرسکار نہ بھۄنّتِ نہ بھۄنّتِ مان بھنّگنہ ॥
سوبھا ہیِن نہ بھۄنّتِ نہ پوہنّتِ سنّسار دُکھنہ ॥
گوبِنّد نام جپنّتِ مِلِ سادھ سنّگہ نانک سے پ٘رانھیِ سُکھ باسنہ ॥੨੮॥
لفظی معنی:
ترسکار ۔ بے قدری ۔ بھونت۔ ہوتی ۔ مان بھنگیہہ۔ بے عزتی ۔ سوبھا۔ شہرت۔ پوہنت ۔ اثر انداز ۔ سنسار ۔ دنیاوی ۔ دکھنیہہ ۔ عذاب ۔ نام جپنت ۔ خدا کے نام کو یادرکھنے سے ۔ سادھ سنگیہو۔ ساد کی صحبت و قربت ۔ پرانی ۔ انسان ۔ سکھ باسنیہہ۔ آرام و آسائس سے بستے ہیں۔
ترجمہ:
نہیں ہوتی بے قدرتی نہ انکی بے عزتی ہے نہ شہرت مٹتی ہے نہ عذاب اثر انداز ہوتا ہے جو سادہوؤں کی صحبت میں یاد خدا کو کرتے ہیں اے نانک وہ آرام و آسائش میں زندگی بسر کرتے ہیں۔

سیَنا سادھ سموُہ سوُر اجِتنّ سنّناہنّ تنِ نِنّم٘رتاہ ॥
آۄدھہ گُنھ گوبِنّد رمنھنّ اوٹ گُر سبد کر چرمنھہ ॥
آروُڑتے اس٘ۄ رتھ ناگہ بُجھنّتے پ٘ربھ مارگہ ॥
بِچرتے نِربھزنّ ست٘رُ سیَنا دھازنّتے گد਼پال کیِرتنہ ॥
جِتتے بِس٘ۄ سنّسارہ نانک ۄس٘ز٘زنّ کروتِ پنّچ تسکرہ ॥੨੯॥
لفظی معنی:
سینا۔ فوج۔ سادھ سموہ۔ سادہوؤں کا اکٹھ ۔ سور ۔ بہادر۔ اجتنگ۔ جنکو فتح نہ کیا جاسکے ۔ سناہنگ۔ سنجوہ ۔ بکتر بند۔ تمرتاہ ۔ عاجزی ۔ انکساری ۔ ۔آودھیہہ۔ ہتھیار ۔ گن گوبند رمننگ ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ صفت صلاح میں محویت ۔ اوٹ گر سبد ۔ کلام مرشد کا آسرا۔ کر ۔ہاتھ ۔ چرمنیہہ۔ ڈھال۔ آروڑتے ۔ سوار۔ اسو۔ اسپ۔ گھوڑے ۔ ناگیہہ۔ ہاتھی ۔ بجھنتے ۔ سمجھتے ہیں۔ پربھمارگیہہ۔ الہٰی راہیں ۔ بچرتے ۔ پھرتے ہیں۔ تربھینگ ۔ بیخوف۔ ستر ۔ دشمن فوج ۔ دھاپنتے ۔

Page No 155 is missin

م٘رِگ ت٘رِسنا گنّدھرب نگرنّ د٘رُم چھازا رچِ دُرمتِہ ॥
تتہ کُٹنّب موہ مِتھ٘ز٘زا سِمرنّتِ نانک رام رام نامہ ॥੩੦॥
نچ بِدِیا نِدھان نِگمنّ نچ گُنھگ٘ز٘ز نام کیِرتنہ ॥
نچ راگ رتن کنّٹھنّ نہ چنّچل چتُر چاتُرہ ॥
بھاگ اُدِم لبدھ٘ز٘زنّ مائِیا نانک سادھسنّگِ کھل پنّڈِتہ ॥੩੧॥
لفظی معنی:
نچ ۔ نہیں ہے ۔ بدھیا۔ تعلیم ۔ ندھان۔ خزانہ ۔ نگمنگ۔ وید۔ گننگ ۔ اوصاف والا۔ نام کیرنیہہ۔ الہٰی نام کی صفت صلاح۔ راگ۔ گانے ۔ رتن ۔ ہیرا۔ کنٹھ۔ گلہ ۔ چنچل۔ چالاک ۔ چتر۔ چاتریہہ۔ دانشمند ۔ بھاگ تقدیر۔ ادم۔ کوشش۔ بندھ مائیا۔ سرمایہ حاصل ہوتا ہے ۔ سادھ سنگ۔ سادہو کے ساتھ یا صحبت میں۔ کھل۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ پنڈت۔ علام ۔
ترجمہ:
نہ ویدوں کی تعلیم کا ماہر ہوں نہ کوئی وصف ہے اور نہ ہی الہٰی نام کی حمدوثناہ کرتا ہوں۔ نہ ہی سریلا گلہ ہے گانیوالا نہ ہی چست چالاک ہون ۔ تقدیر اور کشش سے دولت نصیب ہوتی ہے ۔ اے نانک۔ صحبت و قربت سادہو بیوقوف کو عالم بنا دیتی ہے ۔

کنّٹھ رمنھیِز رام رام مالا ہست اوُچ پ٘ریم دھارنھیِ ॥
جیِہ بھنھِ جو اُتم سلوک اُدھرنھنّ نیَن ننّدنیِ ॥੩੨॥
لفظی معنی:
کنٹھ۔ گلہ ۔ رمنھیز ۔ یادوریاض۔ مالا۔ تسبیح ۔ ہست ۔ ہاتھ ۔ اوچ۔ اونچا۔ پریم وھارنی ۔ پیار بسانا ۔ جیہئہ بھن۔ زبان سے ۔ اُتم سلوک ۔ بلند اہمیت کلام ۔ نین ندنی ۔ آنکھوں کو خوش کرنیوالی ۔
ترجمہ:
جو شخص الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت کو گلے کی تسبیح بناتا ہے ۔ ذہن میں پریم پیار بسانے کو تسبیح کی تھیلی بناتا ہے اور زبان سے الہٰی حمدوچناہ کرتا ہے وہ دنیاوی دولت کے تاثرات سے بچ جاتا ہے ۔

گُر منّت٘ر ہیِنھس٘ز٘ز جو پ٘رانھیِ دھ٘رِگنّت جنم بھ٘رسٹنھہ ॥
کوُکرہ سوُکرہ گردھبھہ کاکہ سرپنہ تُلِ کھلہ ॥੩੩॥
لفظی معنی:
گرمنتر۔ سبق مرشد ۔ہینھسز ۔ خالی بغیر۔ دھرگنت ۔ لعنت۔ بھرسئینہہ۔ بد عقل۔ کو کریہہ۔ کتا۔ سوکریہہ۔ سور۔ گروبھیہ۔ گدھا۔ کاکہہ۔ کوا۔ سرپنہہ۔ سانپ۔ تل۔ برابر کھلیہہ۔ مورکھ ۔
ترجمہ:
سبق مرشد کے بغیر زندگی ایک لعنت اور بدعقلی پر منحصر ہے ۔ اس کتے سور گدھا اور سانپ کے برابر ہے ۔

چرنھاربِنّد بھجننّ رِدزنّ نام دھارنھہ ॥
کیِرتننّ سادھسنّگینھ نانک نہ د٘رِسٹنّتِ جمدوُتنہ ॥੩੪॥
لفظی معنی:
پائے پاک۔ جمدوتینہہ۔ فرشتہ موت کے کارندے ۔ کیرتننگ ۔ الہٰی حمدوثناہ۔ نیہہ درسٹنت ۔ نہیں دیکھیگا۔
ترجمہ:
جو خدا کا گرویدہ ہو کر الہٰی نام ست سَچ حق وحقیقت دلمیں بساتا ہے ۔ سادہوں کی صحبت و قربت میں حمدوثناہ کرتا ہے ۔ اے نانک فرشتہ موت کے کارندے اسکی طرف نظر نہیں کر سکتے ۔

نچ دُرلبھنّ دھننّ روُپنّ نچ دُرلبھنّ س٘ۄرگ راجنہ ॥
نچ دُرلبھنّ بھوجننّ بِنّجننّ نچ دُرلبھنّ س٘ۄچھ انّبرہ ॥
نچ دُرلبھنّ سُت مِت٘ر بھ٘رات باںدھۄ نچ دُرلبھنّ بنِتا بِلاسہ ॥
نچ دُرلبھنّ بِدِیا پ٘ربیِنھنّ نچ دُرلبھنّ چتُر چنّچلہ ॥
دُرلبھنّ ایک بھگۄان نامہ نانک لبدھ٘ز٘زِنّ سادھسنّگِ ک٘رِپا پ٘ربھنّ ॥੩੫॥
لفظی معنی:
درلبھنگ۔ دستیاب ۔ نچ۔ نہیں ہے ۔ سورگ راجنیہہ۔ بہشت کی حکمرانی ۔ بھوجننگ ۔ بنجننگ ۔ لذیز کھانے ۔ سوچھ انیرہہ ۔ صاب ستھرے کپڑے ۔ ست۔ بیٹے ۔ دوست۔ مستر۔ بھرات۔بھائی۔ باندھو۔ رشتے دار۔ بنتا ۔ بیوی ۔ بلاسیہہ۔ پریم پیار۔ بدیا پربیننگ۔ ماہر تعلیم بننتا ۔ چتر ۔ چنچلیہہ۔ چالاک و دانشمند ۔ لبدنگ ۔ میسئر ہوتی ہے ۔ سادھ سنگ ۔ صحبت و قربت ۔ سادہوں ۔ کرپاپربھنگ۔ خدا کی کرم و عنایت ۔

جت کتہ تتہ د٘رِسٹنّ س٘ۄرگ مرت پزال لوکہ ॥
سربت٘ر رمنھنّ گوبِنّدہ نانک لیپ چھیپ ن لِپ٘ز٘زتے ॥੩੬॥
لفظی معنی:
کیتتہ۔ جہانکہیں ۔ درسٹنگ ۔ دیکھتا ہوں۔ سورگ۔ بہشت۔ مرت۔ اس دنیا میں۔ پیال لوکہہ۔ پاتال کے لوگون میں۔ ۔ سربتر رمننگ ۔ سارے مبتلاد ہیں۔ گوبند یہہ ۔ خدا۔ لیپ چھپ نہ پستے ۔ پر کسی قسم کا لگاؤ و اثرات متاثرنہیں کرتے ۔ ۔
ترجمہ:
جہاں کہیں دیکھتے ہیں خوآہ جنت ہو یا بہشت یہ دنیا ہو یا پاتال کے لوگ ہرجگہ بستا ہے خدا۔ اے نانک ہر قسم کے تاثرات سے بیلاگ ہے ۔

بِکھزا بھزنّتِ انّم٘رِتنّ د٘رُسٹاں سکھا س٘ۄجنہ ॥
دُکھنّ بھزنّتِ سُکھ٘ز٘زنّ بھےَ بھیِتنّ ت نِربھزہ ॥
تھان بِہوُن بِس٘رام نامنّ نانک ک٘رِپال ہرِ ہرِ گُرہ ॥੩੭॥
لفظی معنی:
بکھیا ۔ زیر ۔ بھزنت ۔ ہوجاتی ہے ۔ انمرتنگ ۔ آب حیات۔ درسٹاں ۔ دیدار ۔ سے ۔ سکھا۔ ساتھی ۔ دسٹاں۔ دشمن۔ بدکار۔ سوجنیہہ۔ دوست۔ دکھنت ۔ عذاب ۔ بھیتنگ ۔ جو خوف میں ہیں۔ ۔ نربھننگ ۔ بیخوف ہو جاتے ہیں۔ تھان بہوننگ ۔ بغیر ٹھکانوں والوں کو بسرام نامنگ ۔ الہٰی نام کا سہارا اور آسرا ملجاتا ہے ۔ کرپال مہربان۔
ترجمہ:
زہر اسکے لئے آب حیات ہو جاتی ہے دشمن قریبی دوست ہو جاتے ہیں عذاب اور مصیبتیں اسکے لئے آرام و آسائش ہو جاتے ہیں۔ خو ف وحراس بیخوفی میں بدل جاتا ہے اور بھٹکتے انسان کو الہٰی نام سَچ حق وحقیقت سہارا اور آسرا ہو جاتا ہے اے نانک۔ جس پر خدا و مرشد مہربان ہو جاتا ہے ۔

سرب سیِل ممنّ سیِلنّ سرب پاۄن مم پاۄنہ ॥
سرب کرتب ممنّ کرتا نانک لیپ چھیپ ن لِپ٘ز٘زتے ॥੩੮॥
لفظی معنی:
سرب سیل ۔ سب کو شرافت اورنیکی بخشنے والا۔ سرب پاون ۔ سب کو پاک بنانیوالا۔ ممنگ سیلنگ۔ مجھے بھی شرافت اور نیکی بخشتا ہے ۔ مم پاونیہہ۔ مجھے بھی پاک بناتا ہے ۔ سرب کرتب۔ سب کے کام کرتا ہے ۔ ممنگ کرتا۔ میرے بھی کرتا ہے ۔ لیپ ۔ لگاؤ۔ تعلق۔ چھیپ۔ بدیوں کے داغ۔
ترجمہ:
جو خدا سب کو شرافت اور نیکی عادات بخشش کرتا ہے وہ شرافت اور نیکی مجھے خدا ہی کی دی ہوئی ہے جو سارے عالم کو پاکیزگی عنایت کرتا ہے مجھے بھی وہی پاکیزگی بخشش کرتا ہے وہ بدیوں برائیوں کے بداثرات سے پاک رہتا ہے ۔

نہ سیِتلنّ چنّد٘ر دیۄہ نہ سیِتلنّ باۄن چنّدنہ ॥
نہ سیِتلنّ سیِت رُتینھ نانک سیِتلنّ سادھ س٘ۄجنہ ॥੩੯॥
لفظی معنی”
سیتلنگ ۔ ٹھنڈک ۔ باون چندنیہہ۔ سفید چندن ۔۔ سیت سردی ۔ رتین ۔ موسم۔ سادھ۔ جس نے طرز زندگی پاک بنالی ۔ سوجنیہہ۔ دیتے ہیں۔
ترجمہ:
اے نانک نہ ٹھنڈک چاد سے حاصل ہوتی ٹھنڈک سے مراد ذہنی سکون و راحت ۔ نہ باون چندتیہہ ۔ نہ سفید چندن سے ۔ سیت رتین ۔ سردی کے موسم سے ۔ سیتلنگ سادھ سوحنیئہہ۔ سادہو سے حاصل ہوتی ہے ۔
مراد نہ تو چندن کی خوشبوں سے ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے نہ چاند کی چاندنی سے نہ سردی کے موسم سے اگر ذہنی سکون اور ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے جتنی خدا رسیدہ مرشد سے حاصل ہوتی ہے ۔

منّت٘رنّ رام رام نامنّ دھ٘ز٘زاننّ سربت٘ر پوُرنہ ॥
گ٘ز٘زاننّ سم دُکھ سُکھنّ جُگتِ نِرمل نِرۄیَرنھہ ॥
دزالنّ سربت٘ر جیِیا پنّچ دوکھ بِۄرجِتہ ॥
بھوجننّ گوپال کیِرتننّ الپ مازا جل کمل رہتہ ॥
اُپدیسنّ سم مِت٘ر ست٘رہ بھگۄنّت بھگتِ بھاۄنیِ ॥
پر نِنّدا نہ س٘روتِ س٘رۄنھنّ آپُ ت٘ز٘زِگ سگل رینھُکہ ॥
کھٹ لکھ٘ز٘زنھ پوُرننّ پُرکھہ نانک نام سادھ س٘ۄجنہ ॥੪੦॥
لفظی معنی:
منترنگ ۔ رام مانگ۔ الہٰی نام کا سبق۔ دھیاننگ سربتر پورنیہہ۔ اُسے سب میں بستا سمجھ کر دھیان لگانا۔ سم۔ برابر۔ دکھ ۔ سکھنگ۔ عذاب و آسائش ۔ جگت ۔ طریقہ ۔ نرمل۔ پاک۔ نرویہنیہہ۔ بلا دشمنی ۔ دیالنگ۔ مہربانی۔ سر بتر جیا۔ سارے جانداروں پر ۔ پانچ دوکھ بورجتیہہ۔ پانچ عیبوں کی مناہی ۔ بھوننگ ۔ کھانا بنانا ۔ گوپال کیرتنیہہ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ الپ ۔ بیلاگ۔ بھاونی۔ یقین و ایمان ۔ سروننگ۔ کان۔ مائیا جلکمل۔ رہتیہہ۔ جیسے کنول کے پھول پانی سے متاثر نہیں ہوتے ۔ اپدیسنگ۔ نصحیت ۔ سم۔ برابر۔ متر۔ ستریہہ۔ دوست دشمن۔ بھگونت بھگت بھاونی ۔ خدا سے خدائی خدمتگار کی محبت ۔ پرنندا۔ دوسروں کی برائی ۔ تیہہ سروت نہ سنتا۔ سروننگ ۔ کانوں سے ۔ آپ تیاگ ۔ خودی خوئشتا چھوڑ۔ سگل ۔ سارا۔ رہنیکہہ۔ دہول بننا ۔ کھٹ لکھن ۔ جھ نشانیاں ۔ پورن پرکھیہہ۔ کامل انسان ۔ نام۔ ست ۔ سَچ حق و حقیقت۔ سادھ۔ سادہو سوجنیہہ۔ نام اور سادہو دوست ہو جاتے ہیں۔
ترجمہ:
الہٰی نام زبان سے کہنا اور اسے سب میں بستا سمجھ کر دھیان لگانا عذاب و آسائش کو ایکسا سمجھنا پاک بلادشمنی زندگی بسر کرنا سارے جانداروں سے ہمدردی اور پانچوں اخلاق دشمن برائیوں سے بچ کر رہتا ۔ خدا کی حمدوثناہ کو زندگی کا آسرا بنانا اور دنیاوی دولت کے تاثرات سے اسطرح سے بیلاگ رہنا جس طرح سے پانی میں رہتے ہوئے پانی کے اثرات سے بیباق اور پاک رہتا ہے ۔ دوست دشمن سے یکساں سلوک رواں رکھنا الہٰی عبادت وریاضت میں پریم پیار بنانا دوسروں کی بد گوئی کانوں سے نہ سنا ۔ خودی خوئشتا مٹا کر سب کے پاؤں کی دہول بننا مراد عاجزی وانکساری سے پیش آنا۔ اے نانک۔ کامل انسانوں کی یہی پہچان ہے کہ ان میں مندرجہ بالا چھ نشان ہوتے ہیں۔ انہیں ہی خدا رسیدہ پاک طرز زندگی والا سادہوں مرید مرشد کہاجاتا ہے ۔

اجا بھوگنّت کنّد موُلنّ بسنّتے سمیِپِ کیہرہ ॥
تت٘ر گتے سنّسارہ نانک سوگ ہرکھنّ بِیاپتے ॥੪੧॥
لفظی معنی:
اجا۔ بکری ۔ بھوگنت ۔ کھاتی ہے ۔ ند مولنگ ۔ جڑی بوٹیاں۔ بسنت۔ بستی ہو۔ سمیپ کیہر یہہ۔ شہر کے پاس۔ تترگتے سنسار یہہ۔ ایسی ہی حالت دنیا کی ہے ۔ سوگ ہرکنگ ۔ بیاپتے ۔ غمی و خوشی آتی رہتی ہے ۔

چھلنّ چھِد٘رنّ کوٹِ بِگھننّ اپرادھنّ کِلبِکھ ملنّ ॥
بھرم موہنّ مان اپماننّ مدنّ مازا بِیاپِتنّ ॥
م٘رِت٘ز٘زُ جنم بھ٘رمنّتِ نرکہ انِک اُپاۄنّ ن سِدھ٘ز٘زتے ॥
نِرملنّ سادھ سنّگہ جپنّتِ نانک گوپال نامنّ ॥
رمنّتِ گُنھ گوبِنّد نِت پ٘رتہ ॥੪੨॥
لفظی معنی:
چھلنگ ۔ دہوکا ۔ فریب۔ چھدر۔ عیب۔ برائیاں۔ کوٹ۔ کروڑوں ۔ وگھننگ۔ رکاوٹیں۔ اپر ادھنگ۔ گناہگاریاں۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ ملنگ ۔ ناپاکیزگی ۔ مدنگ مائیا۔ دولت کا غرور ۔ بیاپتنگ ۔ جاری رہتا ہے ۔ بھرمنت۔ بھٹکتے ہیں۔ مرت جنم۔ موت وپیدائش ۔ بھرمنت ۔ بھٹکتے ہیں۔ نرکہہ۔ دوزخ۔ انک اپاونگ۔ بیشمار کوششوں سے ۔ نہ سدتھے ۔ امیاب نہیں ہوتے ۔ نرملنگ سادھ سنگیہہ۔ پاک سادہوؤں کی صحبت و قربت ۔ جپنت۔ یادوریاض ۔ گوپال۔ نامنگ۔ الہٰی نام ۔ رمنت۔ گن گوبند یہہ۔ الہٰی اوصاف ۔رمنت۔ بیان کرنے سے ۔ نت پرتیہہ۔ ہر روز۔
ترجمہ:
دہوکا دینا عیب جوئی او رکروڑوں رکاوٹیں پیدا کرتا گناہگاریاں اور گناہوں کی ناپاکیزگی ۔ بھٹکن ۔محبت ۔ عزت بے عزتی اور دؤلت اور سرمائے کا غرور کی وجوہات سے انسان دنیاوی دؤلت کے زیر اثرات رہتا ہے اور موت و پیدائش میں بھٹکتا رہتا ہے اور تناسخ پاتا ہے دوزخ پڑتا ہے بیشمار کوششوں کے باوود کامیابی حاصل نہیں ہوتی ۔ اے نانک۔ جو شخص سادہوؤں کی صحبت و قربت میں رہ کر الہٰی نام کی یادوریاض کرتے ہیں اور ہمیشہ حمدوثناہ میں مشغول رہتے ہیں وہ پاک بلند اخلاق زندگی بسر کرتے ہیں۔

ترنھ سرنھ سُیامیِ رمنھ سیِل پرمیسُرہ ॥
کرنھ کارنھ سمرتھہ دانُ دیت پ٘ربھُ پوُرنہ ॥
نِراس آس کرنھنّ سگل ارتھ آلزہ ॥
گُنھ نِدھان سِمرنّتِ نانک سگل جاچنّت جاچِکہ ॥੪੩॥
گھریلو۔ جاچنت ۔ مانگتے ہیں۔
ترجمہ:
جو مالک عالم جو ہر جائی ہے سب کے دلوں میں بستا ہے جو بھی شرافت اور نیک نیتی اس خداوند کرمی کی پناہ لیتا ہے وہ اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور کراتا ہے ۔ مراد اسکی زندگی کامیاب ہوجاتی ہے ۔ پرماتما تمام اسباب پیدا کرنے کی توفیق رکھتا ہے ۔ کامل خدا سب کو نعمتیں بخشنے والا ہے ۔ نا امیدوں کی امیدیں پوری کرنیوالا ہہے اور تمام نعمتوں کا خزانہ اور گھر ہے ۔ اے نانک سارے مخلوقات بھکاری ہوکر اس سے بھیک مانگتے ہیں اور سارے اوصا ف کے خزانے خدا کو یاد کرتے ہیں۔

دُرگم ستھان سُگمنّ مہا دوُکھ سرب سوُکھنھہ ॥
دُربچن بھید بھرمنّ ساکت پِسننّت سُرجنہ ॥
استھِتنّ سوگ ہرکھنّ بھےَ کھیِنھنّت نِربھۄہ ॥
بھےَ اٹۄیِئنّ مہا نگر باسنّ دھرم لکھ٘ز٘زنھ پ٘ربھ مئِیا ॥
سادھ سنّگم رام رام رمنھنّ سرنھِ نانک ہرِ ہرِ دزال چرنھنّ ॥੪੪॥
لفظی معنی:
درگم ستھان۔ وہ جگہ جہاں پہنچنا دشوار ہے ۔ سگمنگ۔ آسان ہوجاتے ہیں۔مہا دوکھ ۔ بھاری عذاب۔ سرب سوکھنیہہ۔ رسائی اصان ہوجاتی ہے ۔ دربچن۔ بدکلامی ۔ بھید۔ راز۔ بھرمنگ۔ بھٹکتا ہوا۔ ساکت ۔ مادہ پرست ۔ پسنت ۔ چغل خور۔ سرجنیہہ۔ دوست ہو جاتے ہیں۔ ساکت ۔ منکر۔ استبتنگ ۔ ٹھہرآو بدل جاتی ہے ۔ سوگ۔ افسوس۔ ہرکھنگ ۔ خوشی بھے ۔ خوف۔ کھننت۔ مٹ جانے سے ۔ نربھو یہہ۔ بیخوف ۔ ہے اٹو ینگ ۔ ویرانہ ۔ بھاری جنگال۔ باسنگ۔ رہنا ۔ سکونت ۔ دھرم لکھن۔ فرض شناشی ۔ پربھ میئیا۔ الہٰی کرم و عنات سے ۔ سادھ سنگم۔ سادہو کے ملاپ اور خدا دلمیں بسانے ۔ رام رام رمنتنگ۔
ترجمہ:
دشوار ٹھکانے آسان ہو جائے ہیں۔ بھاری عذآب اور شکلیں آسان ہوجاتی ہیں۔ زندگی کی گمراہی میں مادہ پرست منکر و منافق چغل خور بعض خور بد کلام دوست ہو جاتے ہیں۔ نیک ہو جاتے ہیں۔ غمی خوشی بن جاتی ہے خوف ویراس میں مبتلا نڈر ہو جاتا ہے خوفناک جنگل شہر ہو جاتا ہے الہٰی کرم وعنایت سے یہ دھرم کی نشانی حاصل ہوتی ہے اے نانک۔ سادھ کی صحبت و قربت میں الہٰی نام کی یاد وریاض اور خدا میں ایمان و یقین لانا دھرم ہے ۔

ہے اجِت سوُر سنّگ٘رامنّ اتِ بلنا بہُ مردنہ ॥
گنھ گنّدھرب دیۄ مانُکھ٘ز٘زنّ پسُ پنّکھیِ بِموہنہ ॥
ہرِ کرنھہارنّ نمسکارنّ سرنھِ نانک جگدیِس٘ۄۄہ ॥੪੫॥
لفظی معنی:
ہے اجت۔ اے نا قابل تسخر۔ نہ فتح ہو سکے والے ۔ سور سے ۔ بہادر۔ سنگرمنگ ۔ جنگ۔ ات بلنا۔ نہایت طاقتور۔ بہو مردنیہہ۔ مٹادینے والا۔ گن ۔ خدمتگار ۔ گندھرب۔ فرشتوں یا دیوتاؤں کے سنگیت کار ۔ دیو ۔ دیوتاؤ۔ مانکھتنگ ۔ انسان ۔ پسی ۔ مویشی ۔ پنکھی۔ پرندے بومنیہہ۔ اپنی محبت کی گرفت میں لے لیتا ہے ۔ کرنہارنگ۔ رنے کی توفیق رکھنے والے ۔ غمسکانگ۔ سجدہ کر سر جھکا۔ سرن پناہ۔ جگدیشو ریہہ۔ مالک عالم ۔
ترجمہ:
اے محبت تو نہ فتح ہوجانےوالا جنگجو بہادر ہے ۔ تو بہت سے طاقتوروں کو ختم کردینے والا شکست دے دینے والا فرشتوں کے خدمتگار سنگیت کار۔ دیوتے ۔ انسان موئشی پرندے سب کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے ۔ اے نانک۔ خدا کی پناہ و آسرا اور خدا کو سجدہ کر سر جھکا۔

ہے کامنّ نرک بِس٘رامنّ بہُ جونیِ بھ٘رماۄنھہ ॥
چِت ہرنھنّ ت٘رےَ لوک گنّم٘ز٘زنّ جپ تپ سیِل بِدارنھہ ॥
الپ سُکھ اۄِت چنّچل اوُچ نیِچ سماۄنھہ ॥
تۄ بھےَ بِمُنّچِت سادھ سنّگم اوٹ نانک نارائِنھہ ॥੪੬॥
لفظی معنی:
ہے کامنگ۔ شہوت۔ نرک۔ دوزخ۔ بسرامنگ۔ پہچانے والا۔ بہونی ۔ بھرمننگ۔ تناسخ یا آواگون میں بٹھکنا۔ چت ہرننگ۔ دل کو اپنی کشش میں لے لینے والا۔ ترے لوگ گمنگ۔ تینوں عالموں میں تیری رسائی ۔ جپ تپ۔ عبادت وریاضت ۔ سیل شرافت نیکی ۔ بدارنیہہ۔ مٹانیوالا۔ اوقت۔ غربت لانے والا۔ تو۔ تیرا۔ منچت۔ نجات۔آزادی۔ سادھ سنگم۔ صحبت و قربت سادہوں ۔ اوٹ نارائینہہ۔ خدا کے آسرا۔
ترجمہ:
اے شہوت تیری وجہ سے انسان کو دوزخ نصیب ہوتا ہے اور بھٹکتا رہتا ہے تو دلوں کو وہم وگمان میں ڈال لیتا ہے ۔ تیری رسائی تینوں عالموں میں ہے توانسانوں کی عبادت وریاضت پاک اخلاق کو تباہ و برباد کر دیتا ہے ۔ اسکا سکھ تھوڑے سے وقفے کے لئے ہے مگر دولتمندوں کو غربت میں وکیل دیتا ہے ۔ خوآہ کوئی بلند رتبہ ہو یا غریب سب تک تیری رسائی ہے ۔ سادہوؤں کی قربت و دیدار سے ہی وصحبت سے تیرے خوف سے نجات حاصل ہوتی ہے ۔ اے نانک سادہوؤں کی صحبت و قربت میں خدا کا آسرا و سہارا ہےلے ۔

ہے کلِ موُل ک٘رودھنّ کدنّچ کرُنھا ن اُپرجتے ॥
بِکھزنّت جیِۄنّ ۄس٘ز٘زنّ کروتِ نِرت٘ز٘زنّ کروتِ جتھا مرکٹہ ॥
انِک ساسن تاڑنّتِ جمدوُتہ تۄ سنّگے ادھمنّ نرہ ॥
دیِن دُکھ بھنّجن دزال پ٘ربھُ نانک سرب جیِء رکھ٘ز٘زا کروتِ ॥੪੭॥
لفظی معنی:
کل مول۔ جھگڑے کی بنیاد۔ کرودھننگ ۔ غصہ۔ کدنگ ۔ کبھی۔ کرؤدھننگ۔ غصہ۔ کرنا۔ رحم۔ اپرجتے ۔ پیدا ہوتا ۔ بکھینت جیونگ ۔ شہوت کے دلدادہ انسانوں اور جانداروں کو ۔ وسنگ کرؤت۔ دس کر لیتا ہے ۔ ترننگ ۔ ناچتا ہے ۔ کتھا مرکئیہہ۔ بندر کی طرح۔ انک۔ بیشمار۔ ساسن۔ حکم ۔ تاڑنت۔ تاڑنا ۔ سزا۔ سنگے ۔ ساتھ اور ھننگ۔ نیچ ۔ کمینے ۔ تریہے ۔ انسان ۔ دین دکھ بھنجن۔ غریبوں کے دکھ درد مٹانیوالا۔ دیال۔ مہربان۔ سرب جیئہ رکھا کرؤت۔
ترجمہ:
اے جھگڑے کی بنیاد غصے تیرے اندر کبھی رحمدلی نہیں بستی ۔ تو شہوت کے دلدادہ جانداروں اپنے زیر کر لیتا ہے اور تیرے زیر آئیا جاندار بندر کی طرح ناچاتا ہے ۔ تیری صحبت اور ساتھ والا کمینہ ہوجاتا ہے ۔ جمدوت اسے بیشمار فرمان جاری کرتا ہے اور سزا دیتا ہے ۔ اے نانک غریبوں کا ساتھی ہمدرد عذاب مٹانیوالا خدا ہی سب کا محافظ ہے اور حفاظت کرتا ہے ۔

ہے لوبھا لنّپٹ سنّگ سِرمورہ انِک لہریِ کلولتے ॥
دھاۄنّت جیِیا بہُ پ٘رکارنّ انِک بھاںتِ بہُ ڈولتے ॥
نچ مِت٘رنّ نچ اِسٹنّ نچ بادھۄ نچ مات پِتا تۄ لجزا ॥
اکرنھنّ کروتِ اکھاد٘ز٘زِ کھاد٘ز٘زنّ اساج٘ز٘زنّ ساجِ سمجزا ॥
ت٘راہِ ت٘راہِ سرنھِ سُیامیِ بِگ٘ز٘زاپ٘تِ نانک ہرِ نرہرہ ॥੪੮॥
لفظی معنی:
ہے لوبھا ۔ اے لالچ۔ لپنٹ۔ ملوث۔ محو۔ سنگ۔ ساتھ۔ سر موریہہ۔ رہبر ۔ عظیم ہستیوں ۔ انک۔ بیشمار۔ لہری کلولتے ۔ خیالاتی و خواہشات لہریں اُٹھتی ہیں۔ دھاونت جیا۔ جاندار دؤڑ دہوپ کرتے ہیں۔ بہو پرکار نگ ۔ بہت سے طریقوں سے ۔ انک بھانت۔ بیشمار قسمیں۔ بہو ڈولتے ۔ زیادت ڈگمگاتے ۔ نچ میترنگ۔ دوستوں۔ سٹننگ۔ قابل پرستش ہستی ۔ بادھو ۔ رشتے دار۔ مات پتا۔ ماںباپ۔ تو۔ تیری ۔ لہحیا۔ شرمو حیا۔ اکر ننگ۔ جو کرنے کے لائق نہیں۔ ساجننگ ۔ ناممکن ۔ جو سجاوت کے لائق نہیں۔ ساج۔ سجاتا ہے ۔ سمجیا۔ سدھ یا ثابت کرتا ہے ۔ سمجیا ۔ سماجک ۔ آزادنہ ۔ تراہ تراہ ۔ بچالو۔ سرن حامی ۔ اے میرے مالک تیری پناہ آیا ہوں۔ بگیاپت۔ عرض ۔ گذارش ۔ ہر ۔ نرید یہہ۔ اے خدا۔
ترجمہ:
اے لالچ۔ رہبر منتخبہ سرکردہ تیری صحبت وقربت میں آکر بدیوں برائیوں کی لہروں میں ملوث ہو جاتے ہیں۔ تیرے زیر اثارت انسان کئی طرح سے بھٹکتے اور دوڑ دہوپ میںمصروف رہتے ہیں اور ڈگمگاتے رہتے ہیں۔ تیرے زیر اثر انہیں نہ کسی دوست کی نہ پیر مرشد کی نہ رشتے دار کی نہ ہی ماں باپ کی شرم و حیات رہتی ہے ۔ تیرے زیر اثر انسان آزادنہ طور پر وہ کام کرتا ہے جو نہیں کرنے چاہیں ۔ وہ کھاتا ہے جو نہیں کھانا چاہیے ۔ وہ کرتا ہے جو نہیں کر نا چاہیئے ۔ اے نانک۔ اس لالچ سے بچنے کے لئے عرض گذار ۔ کہ میرے آقا خداوند کریم میں تیرے زیر سایہ وپناہ آئیا ہوں مجھے سے سے بچالو بچالو۔

ہے جنم مرنھ موُلنّ اہنّکارنّ پاپاتما ॥
مِت٘رنّ تجنّتِ ست٘رنّ د٘رِڑنّتِ انِک مازا بِس٘تیِرنہ ॥
آۄنّت جاۄنّت تھکنّت جیِیا دُکھُ سُکھ بہُ بھوگنھہ ॥
بھ٘رم بھزان اُدِیان رمنھنّ مہا بِکٹ اسادھ روگنھہ ॥
بیَد٘ز٘زنّ پارب٘رہم پرمیس٘ۄر آرادھِ نانک ہرِ ہرِ ہرے ॥੪੯॥
لفظی معنی:
مولنگ ۔ بنیاد۔ سبب ۔ وجوہات ۔ اہنکارنگ ۔ غرور ۔ تکبر۔ تھمنڈ۔ پاپاتما۔ گناہگار روح ۔ بدروح۔ مترنگ تجنت ۔ دوستوں کو چھڑوادیتا ہے ۔ سترنگ درڑنت ۔ دشمنوں کو پکے کر دیتا ہے ۔ انک ۔ بیشمار۔ مائیا۔ دیاوی دولت۔ بستیرنیہہ۔ پھیلاؤ کرتا ہے ۔ آونت جاونت۔ آواگؤن ۔ تناسخ ۔ تھکنت جیا۔ جاندار ماند پڑجاتے ہیں۔ بھرم۔ شک و شہبات ۔ وہم و گمان۔ بھیان ۔ خوفناک۔ ادیان ۔ ویرانہ ۔ سنسان ۔ رمننگ۔ بستے ہیں۔ مہابکٹ ۔ بھاری بکھڑا۔ اسادھ۔ لا علاج۔ روگنیہہ۔ مرض۔ ویدنگ ۔ حکیم ۔
ترجمہ:
اے غرور تکبر و انسانی ۔ تو بنیاد آغاز ہے آواگؤن و تناسخ زندگی و گناہوں کی بیشمار دنیاوی پھیلاؤ کرتا ہے ۔ دوستوں کو چھوڑ کر دشمنوں کو پختہ بناتا ہے ۔ اور آواگؤن و تناسخ میں ماند پڑجاتے ہیں عذاب و آسائش برداشت کرتے ہیں۔ وہم وگمان کے خوفناک سنسان جنگل میں سے گذرتے ہیں۔ بھاری خوفناک لا علاج بیماری میں مبتلاد رہتے ہیں۔ کامیاب بنانیوالے خداوند کریم ہی اس بیماری کا حکیم ہے ۔ اے نانک۔ یاد کر ہر وقت خدا کو۔

ہے پ٘رانھ ناتھ گوبِنّدہ ک٘رِپا نِدھان جگد گُرو ॥
ہے سنّسار تاپ ہرنھہ کرُنھا مےَ سبھ دُکھ ہرو ॥
ہے سرنھِ جوگ دزالہ دیِنا ناتھ مزا کرو ॥
سریِر س٘ۄستھ کھیِنھ سمۓ سِمرنّتِ نانک رام دامودر مادھۄہ ॥੫੦॥
لفظی معنی:
پران ناتھ گوبند یہہ۔ زندگی کے مالک خدا۔ کرپا۔ ندھاننک۔ رحمان الرحیم۔ جگہ گرو۔ مرشد عالم۔ سنسار۔ تاپ ہرننگ۔ دنیا کے عذاب مٹآنیوالے ۔ کرنامے ۔ رحمدل۔ مہربان۔ دکھ ہرؤ۔ عذآب مٹآؤ۔ سرن جوگ۔ پناہ کی توفیق رکھنے والے ۔ دیالیہہ۔ مہربان۔ دینا ناتھ ۔ غریبوں ناتوانوں کے مالک۔ سریر۔ جسم ۔ سوستھ کھین ۔ جسمانی تندرسی اور بوقت کمزوری ۔ سمیئے ۔ وقت ۔ دؤران ۔ سمرنت۔ تجھے یاد کرتا رہوں۔
ترجمہ:
اے خدا خالق خلق اے رحمان الرحیم مرشد عالم اے دنیا کے عذاب مٹانیوالے اے مہربان سب دکھ دور کرؤ۔ اے پناہ کی توفیق رکھنے والے غریب نواز رحم کیجیئے بوقت تندرستی و توانائی اور بوقت موت اور کمزوری نانک کو تو یاد رہے ۔ مراد ہر وقت اے خدا تجھے اور تیرا یاد رہے تو ہی عذآب مٹانے کی توفیق رکھتا ہے ۔

چرنھ کمل سرنھنّ رمنھنّ گوپال کیِرتنہ ॥
سادھ سنّگینھ ترنھنّ نانک مہا ساگر بھےَ دُترہ ॥੫੧॥
لفظی معنی:
چرن کمل۔ پائے پاک۔ سرننگ ۔ پناہ۔ رمننگ۔ اُچارنا۔ بیان کرنا۔ گوپال کیرتنہہ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ سادھ سنگین ۔ سادہو کی صحبت میں۔ ترننگ۔ عبور کرتنا۔ کامیاب ہونا۔ مہاساگر ۔ بھاری سمندر ۔ بھے ۔ خوف۔ دتریہہ۔ ناقابل کامیابی ۔
ترجمہ:
الہٰی پاک پاؤں کی پناہ لینے الہٰی حمدوثناہ کرنے سادہوں کے ساتھ اور صحبت سے اے نانک ایک بھاری خوفناک سمندر کو پار کیا جاسکتا ہے ۔

سِر مس٘تک رکھ٘ز٘زا پارب٘رہمنّ ہس٘ت کازا رکھ٘ز٘زا پرمیس٘ۄرہ ॥
آتم رکھ٘ز٘زا گوپال سُیامیِ دھن چرنھ رکھ٘ز٘زا جگدیِس٘ۄرہ ॥
سرب رکھ٘ز٘زا گُر دزالہ بھےَ دوُکھ بِناسنہ ॥
بھگتِ ۄچھل اناتھ ناتھے سرنھِ نانک پُرکھ اچُتہ ॥੫੨॥
لفظی معنی:
مسک ۔ پیشانی ۔ رکھا۔ محافظ۔ پار برہمنگ۔ پارلگانیوالا۔ ہست۔ ہاتھ ۔ کائیا ۔ جسم۔ آتم ۔ روح
ترجمہ:
سر ۔ پیشانی ہاتھ جسم روح کا پروردگار محافظ ہے خدا روحانی واخلاقی محافظ ہے خدا سب سے عظیم ہستی مہربانیوں کا خزانہ خوف و عذآب مٹانیوالا ہے ۔ اے نانک وہ بے آسروں کا آسرا ہے بھگتی اور بھگتوں کو پیار کرنیوالا ہے ۔ وہ لافناہ ہے ۔

جین کلا دھارِئو آکاسنّ بیَسنّترنّ کاسٹ بیسٹنّ ॥
جین کلا سسِ سوُر نکھ٘ز٘زت٘ر جوت٘ز٘زِنّ ساسنّ سریِر دھارنھنّ ॥
جین کلا مات گربھ پ٘رتِپالنّ نہ چھیدنّت جٹھر روگنھہ ॥
تین کلا استھنّبھنّ سروۄرنّ نانک نہ چھِجنّتِ ترنّگ توزنھہ ॥੫੩॥
لفظی معنی:
جین ۔ جسنے ۔ کلام ۔ قوت۔ دھاریؤ۔ ٹکائیا ہے ۔ آکاسنگ۔ آسمان۔ بیسنتر۔ آگ۔ کاسٹ۔ لکڑی ۔ بیسٹنگ ۔ چھپائیا ہوا۔ سس۔ چاند۔ سور۔ سورج۔ نکھتھر تارے ۔ جوتنگ۔ روشنی۔ ساسنگ۔ سانس۔ سریر ۔ جسم۔ کلا۔ طاقت ۔ مات گربھ پرتپا لنگ۔ ماںکے پیٹ میں پرروش کرتا ہے ۔ چھیدنت ۔ نقصان نہیں کرتے ۔ جھڑوگنیہہ۔ پیٹ کی بیماریاں۔ تین۔ اسی ۔ استھنبھنگ۔ آسرا۔ تھم۔ پلر۔ سرؤدر۔ تلاب۔ چھجنت۔ مٹا۔ ترنگ۔ لہریں۔ تیونیہہ۔ پانی ۔
ترجمہ:
جس نے اپنی آسمانی ٹکارکھا ہے ۔اور آگ کو لکڑی میں چھپارکھا ہے ۔ جسے چاند ۔ سورج اوراپنا نور دیا ہوا ہے ۔ جس نے جسموں سانس ٹکائے ہوئے ہیں جس نے اپنی طاقت ماں کے پیٹ میں بچے حفاظت کرتا ہے ۔ ماتا کے پیٹ کی آگ نقصان نہیں پہنچا سکتی ۔ اے نانک۔ اس خدا نے اپنی طاقت اس سمندر کی مانند دنیا کو خیالات کی لہروں سے مٹنے سے بچائیا ہے ۔

گُساںئیِ گرِس٘ٹ روُپینھ سِمرنھنّ سربت٘ر جیِۄنھہ ॥
لبدھ٘ز٘زنّ سنّت سنّگینھ نانک س٘ۄچھ مارگ ہرِ بھگتنھہ ॥੫੪॥
لفظی معنی:
گوسائیں۔ مالک عالم۔ گرسٹ۔ عظیم ہستی ۔ سمرن یادوریاض۔ سرہتر۔ سب کا ۔ جیوتیہہ ۔ زندگی۔ لبندھ ۔ حاصل ۔ سنت سنگین ۔ عابدان الہٰی کی صحبت سے ۔ سوچھ مارگ ۔ راہ راست۔ پاک راہ ۔ ہر بھگتینہہ۔ الہٰی عشق و عبادت سے ۔
ترجمہ:
مالک عالم گرسٹ عظیم اہمیت و اعلیٰ ہستی ہے اسکی یادوعبادت سارے جانداروں و مخلوقات کی زندگی کے لئے سہارا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی عشق عبادت وریاضت ہی زندگی گذارنے کا راست و پاک راہ ہے جو خدا رسیدہ نیک پاک انسانوں کی صحبت و قربت سے حاصل ہوتا ہے

مسکنّ بھگننّت سیَلنّ کردمنّ ترنّت پپیِلکہ ॥
ساگرنّ لنّگھنّتِ پِنّگنّ تم پرگاس انّدھکہ ॥
سادھ سنّگینھِ سِمرنّتِ گوبِنّد سرنھِ نانک ہرِ ہرِ ہرے ॥੫੫॥
لفظی معنی:
مسکننگ۔ مچھر۔ بھگنت ۔ نوڑوے ۔ سلینگ۔ پتھر۔ کرومننگ ۔ کیچڑ (محنت ) پیلکیہہ۔ چیونٹی ۔ ساگرنگ ۔ سمندر۔ لنگھنت۔ عبوعر۔ پنگنگ۔ لولا۔ پنگلا۔ تم ۔ اندھیرا۔ اندکھیہہ۔ اندھا۔ سادھ سنگین ۔ پاک صحبت۔
ترجمہ:
مچھر پتھر توڑدیتا ہے مراد کمزور ناتوں غریب بلند ترین مغرور ہستی کو تہ و بالا کر دیتا ہے یعنی کمزور اور ناتواں مغرور بلند وبالا کو شکست دے سکتا ہے ۔ ایک چیونٹی کیچڑپار سکتی ہے مراد جہدوتردد سے کامیابی حاصل ہوتی ہے ناممکن ممکن ہو سکتا ہے ۔ کمزور ترین بھی عظیم کام کرکستا ہے ۔ بنگلا۔ سمندر عبور کر سکتا ہے ۔ مراد ذہین انسان ایسے ذریعے طریقے پیدا کرکے ہمت اور کوشش سے ناتوانی کی صورت میں بھی مشکل سے مشکل اور برے سے بڑے کام کر سکتا ہے لاعلمی کا اندھیرا روشنی میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔ صحبت و قربت خدا رسیدہ پاکدامن سادہوؤں کے ساتھ سے اور الہٰی یادوریاض سے اور اے نانک الہٰی سیاہ وپناہ سے ۔

تِلک ہیِنھنّ جتھا بِپ٘را امر ہیِنھنّ جتھا راجنہ ॥
آۄدھ ہیِنھنّ جتھا سوُرا نانک دھرم ہیِنھنّ تتھا بیَس٘نۄہ ॥੫੬॥
لفظی معنی:
ہینھنگ ۔ بغیر ۔ جتھا۔ جیسے ۔ ہیرا۔ برہمن۔ امر۔ فرمان۔ حکم۔ حکومت ۔ راجنیہہ۔ راج حکمران سلطان۔ اودھ ۔ ہتھیار۔ سور۔ بہادر۔ جنگجو۔ دھرم۔ فرض کی ادائیگی کے بغیر۔ تتھا ۔ اس طرح سے ۔بیسنویہہ۔ سادہو۔ عابد۔ ریاض کار۔
ترجمہ:
تلک سے بغیر جیسے برہمن فرمان کی طاقت کے بغیر سلطان یا حکمران۔ ہتھیار کے بغیر جنگجو بہادر اے نانک ایسے ہی ہے دھرم یافرائض کے سر انجام نہ دینے سے سادہو یا عابد۔

ن سنّکھنّ ن چک٘رنّ ن گدا ن سِیامنّ ॥
اس٘چرج روُپنّ رہنّت جنمنّ ॥
نیت نیت کتھنّتِ بیدا ॥
اوُچ موُچ اپار گوبِنّدہ ॥
بسنّتِ سادھ رِدزنّ اچُت بُجھنّتِ نانک بڈبھاگیِئہ ॥੫੭॥
لفظی معنی:
سنکھنک ۔ سنکھ ۔ چکرنگ۔ گدا۔ بھاری مارنے والا ہتھار۔ سیامنگ۔ نہ کرشن کی مانند کا لے رنگ کا انسان ۔ اسچرج ۔ چران کرنیوالا۔ روپنگ ۔ شکل وصورت ۔ رہنت جنمنگ۔ نہ جنم لیتا ہے ۔ نیت نیت ۔ ہر رو۔ کتھنت ۔ کہتے ہیں۔ اوچ ۔ اونچا۔ موچ۔ بھاری پھیلاؤ والا۔ اپار۔ اتنا وسیع کہ کوئی کنارہ نہیں۔ بسنت۔ بستا ہے ۔ سادھ روینگ۔ سادہو کے دل وذہن میں۔ اچت۔ دائمی۔ بجھنت۔ بوجھتے ہیں سمجھتے ہیں۔ وڈبھاگیہہ۔ بلند قسمت۔
ترجمہ:
نہ سنکھ نہ چکر اور نہ ہی گدانہ کرشن کی طرح کالے رنگ والا انسان حیران کرنیوالی ہے شکل و صورت اور نہ جنم لیتا ہے پیدا ہوتا ہے ۔ سارے مذہبی کتابیں ہر روز اُسے بیشمار بیان کرتے ہیں اسے اونچے سے اونچا اتنا وسیع کہ کنارہ نہیں کوئی اسکا خدا ۔ جو خدا رسیدہ زندگی گذارنے کے راہ راست پر چلنے والا اور سمجھنے والا اور دوسروں کو اس راہ پر چلنے کی سمجھ دینے والا سادہو مرشد کےد لمیں اور ذہن میں بستا ہے دائمی اور صدیوی ہے ۔ اے نانک بلند قسمت سے اسکی سمجھ آتی ہے ۔

اُدِیان بسننّ سنّسارنّ سنبنّدھیِ س٘ۄان سِیال کھرہ ॥
بِکھم ستھان من موہ مدِرنّ مہاں اسادھ پنّچ تسکرہ ॥
ہیِت موہ بھےَ بھرم بھ٘رمنھنّ اہنّ پھاںس تیِکھ٘ز٘زنھ کٹھِنہ ॥
پاۄک توء اسادھ گھورنّ اگم تیِر نہ لنّگھنہ ॥
بھجُ سادھسنّگِ گد਼پال نانک ہرِ چرنھ سرنھ اُدھرنھ ک٘رِپا ॥੫੮॥
لفظی معنی:
ادیان بسننگ سنسارنگ ۔ دنیا میں بسنا جنگل میں رہنے کی مانند ہے ۔ سنبندھی ۔ رشتے دار۔ سوآن ۔ کتا سیال۔ گیدڑ۔ خر۔ گدھا۔ وگھم ستھان۔ دشعوار جگہ ۔ موہ مدرنگ۔ محبت کی شرآب ۔ مہااسادھ۔ جنکو راہ راست پر نہ لائیا جا سکے ۔ پنچ تسکریہہ ۔ پانچ روحانی اخلاقی چور۔ ہیت۔ محبت۔ بھے ۔ خوف ۔ بھرم۔ شک ۔ شبہ ۔ بھرمننگ۔ بھٹکنا۔ اہننگ ۔ غرور ۔ تکبر ۔ تھمنڈ۔ بیکھن۔ تیز۔ کٹھنیہہ۔ سخت۔ پاوک۔ آگ ۔ تور ۔ پانی ۔ اسادھ ۔ مشکل۔ گور۔ گھنی ۔ بھیانک۔ خوفناک ۔ اگم ۔ انسانی رسائی سے بعید۔ تیر۔ کنارہ۔ لنگھنہ ۔ عبور نہیں کیا جاسکتا۔ بھج۔ یادوریاض کر۔ ہر چرن سرن ۔ خدا کا گرویدہ ۔ ادھرن کامیابی۔
ترجمہ:
دنیا میں رہنا ایسا ہے جیسے جنگل اور ویرانے میں کتے گیدڑ اسکے رشتہ دار ہوں۔ انسان کا من بڑے دشوار محبت کی شراب میں محو نا قابل تسخیر پان اخلاقی روحانی احساسات کی گرفت میں ہے ۔ محبت ۔ خوف ۔ بھٹکن ۔غرور و تکر ۔ کا پھندہ بڑی تیزی سے پڑتا ہے ۔ جس سے نجات بھاری مشکل ہے ۔ ایک طرف انسانی خواہشات کی آگ میں محصور ہے تو دُوسری طرف امیدوں کا دریا جو انسانی رسائی سے دور ہے ایسی صورت حالات میں اسے عبور کرکے کنارہ نہیں پائیا جاکستا۔ اے نانک۔ ایسے حالات میں سادہو کی صحبت و قربت میں الہٰی عبادت وریاضت اور خدا پر بھرؤسا اور ایمان لانے سے اور اسکی کرم و عنایت سے ہی بچاؤ ہوسکتا ہے ۔

ک٘رِپا کرنّت گوبِنّد گوپالہ سگل٘ز٘زنّ روگ کھنّڈنھہ ॥
سادھ سنّگینھِ گُنھ رمت نانک سرنھِ پوُرن پرمیسُرہ ॥੫੯॥
لفظی معنی:
کرنت۔ کرتا ہے ۔ سگلنگ۔ سارے ۔ روگ۔ بیماریاں ۔ کھنڈنیہہ۔ مٹا دیتا ہے ۔ سادھ سنگین ۔ سادہوؤں کی صحبت او ر ساتھ سے ۔ گن ۔ وصف۔ رمت۔ یاد کرنے سے ۔ سرن۔ پناہ۔ پورن ۔ مکمل۔
ترجمہ:
جب خدا کی کرم وعنایت ہوتی ہے تو تمام مشکلات حل ہو جاتی ہیں بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں اے نانک۔ جو سنتوں سادہوؤں کے ساتھ ملکر الہٰی اوصاف کی حمدوثناہ کرتے ہیں۔ وہ خدا کی پنچاہ لیتے ہیں۔

سِیاملنّ مدھُر مانُکھ٘ز٘زنّ رِدزنّ بھوُمِ ۄیَرنھہ ॥
نِۄنّتِ ہوۄنّتِ مِتھِیا چیتننّ سنّت س٘ۄجنہ ॥੬੦॥
لفظی معنی:
سیاملنگ۔ خوبصورت ۔ مدھر۔ شیریں زباں۔ مانکھنگ۔ انسان۔ روینگ۔ دلمیں۔ بھوم۔ زمین ۔ ذہن ۔ ویرنیہہ۔ دشمنی۔ نونت۔ جھکنا۔ ہوونت ۔ ہوتا ہے ۔ متھیا۔ جھوٹا ۔ چیتن ۔ ہوشیار۔ سنت سوجنیہہ۔ نیک خدا ترس انسان ۔
ترجمہ:
اگر کوئی شخص خوبصورت اور شریں زبان ہے مگر اگر دلمیں دشمنی ہے اسکا جھکنا سراسر دہوکا فریب ہے ۔ نیک انسان اور محبوبان الہٰی سنت ہمیشہ ہوشیار رہتے ہیں۔

اچیت موُڑا ن جانھنّت گھٹنّت ساسا نِت پ٘رتے ॥
چھِجنّت مہا سُنّدریِ کاںئِیا کال کنّنِیا گ٘راستے ॥
رچنّتِ پُرکھہ کُٹنّب لیِلا انِت آسا بِکھِیا بِنود ॥
بھ٘رمنّتِ بھ٘رمنّتِ بہُ جنم ہارِئو سرنھِ نانک کرُنھا مزہ ॥੬੧॥
لفظی معنی:
اچیت ۔ غافل۔ مور۔ نہ جاننت ۔ نہیں سمجھتا ۔ گھٹنت۔ گھٹتے ہیں۔ ساسا۔ سانس ۔ نت پرتے ۔ ہر نئے دن۔ چھجنت۔ کمزور ۔ کائیا۔ جسم۔ کال۔ موت۔ گراستے کھا جاتا ہے ۔ رچنت۔ گھل مل۔ کٹنب لیلا۔ پریوار ۔ لیل ونہار۔ انت آسا جھوٹی اُمیدوں ۔ وکھیا ونود۔ دنیاوی دولت کی خوشیوں۔ بھرمنت۔ بھرمنت ۔ بھٹکتے بھٹکتے ۔ ہاریؤ۔ ماند ہوا۔ کرنامیئیا۔ رحمان الرحیم۔
ترجمہ:
غافل انسان نہیں سمجھتا کہ ہر نئے دن اسکے سانس کم ہو رہے ہیں۔ اور خوبصورت توانا جسم روز بروز کمزور ہو رہا ہے بڑھا یا زور پکڑ رہ اہے ۔ انسان اپنے پریوار کے کھیل تماشوں اور خوشیوں میں مشغول ہے اور آخر انسان ماند ہوکر شکست خوردہ ہوکر جاتا ہے ۔ اے نانک۔خدا کا آسرا لو۔

ہے جِہبے ہے رسگے مدھُر پ٘رِء تُزنّ ॥
ست ہتنّ پرم بادنّ اۄرت ایتھہ سُدھ اچھرنھہ ॥
گوبِنّد دامودر مادھۄے ॥੬੨॥
لفظی معنی:
جیہے۔ زبان۔ رسگے ۔ لطف شناس۔ مدھر۔ بیٹھے ۔ پریہ ۔ پیارے ۔ تولنگ ۔ توینگ ۔ تو۔ ست پتنگ ۔ سچ اور سچائی کے لئے مردہ۔ پرم بانگ۔ بھاری جھگڑوں میں مصروف ہے ۔ ایتھہہ ۔ یہاں ۔ شدھ ۔ صاف۔ پاک ۔ اچھر نیہہ۔ لفظ ۔ گوبند۔ وامودر ۔ مادہوے ۔ خدا۔
ترجمہ:
اے لطفوں سے وافق زبان اور لطفوں میں گرفتار زبان بیٹھے بھوجن کھانے تجھے پیارے میں مگر الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کی طرف سے پزمردہ ہی نہیں مرد ہے ۔ بلکہ جھگڑے کرتی ہے ۔ اے زبان پاک خد اکا نام بار بار زباں پر لا۔

گربنّتِ ناریِ مدون متنّ ॥
بلۄنّت بلات کارنھہ ॥
چرن کمل نہ بھجنّت ت٘رِنھ سمانِ دھ٘رِگُ جنمنہ ॥
ہے پپیِلکا گ٘رسٹے گوبِنّد سِمرنھ تُزنّ دھنے ॥
نانک انِک بار نمو نمہ ॥੬੩॥
لفظی معنی:
گربنت ۔ غرور ۔ گھمنڈ۔ تاری۔ عورت۔ مدون ۔ متنگ ۔ شہوت میں مخمور ۔ بلونت۔ طاقتو ر۔ بلات کارنیہہ۔ طاقت کو ختم کرنیکا کارن ۔ یا سبب ہیں۔ چرن کمل نیہہ بھجنت۔ خدا کی عبادت وریاضت نہیں کرتیں۔ ترن سمان ۔ تنکے کے برابر۔ دھرگ ۔ نعمت ۔ پپیلکا۔ چیونٹی ۔ گرسٹ۔ بھاری ۔ وزندار ۔ تویننگ۔ تیرا۔ دھنے ۔ شاباش۔ نمونمیہہ۔ بار بار سجدہ ۔
ترجمہ:
عورت کی شہوت میں مدہوش انسان اپنے آپ کو طاقتور سمجھ کر غرور کرتا ہے ۔ پانے پاک الہٰی کو ایک تنکے برابر یاد نہیں رکھتا ایسی زندگی ایک لعنت ہے ۔ اے انسان تیری یہ عاجزانہ واکسارنہ زبان چیونٹی کی مانند حقیر اور چھوٹی ہونیکے باوجود وزند قابل ستائش ہسکتی ہے ۔ اگر یاد کرے خدا۔ اے نانک۔ بار بار کر سجدہ جھک آگے خدا۔

ت٘رِنھنّ ت میرنّ سہکنّ ت ہریِئنّ ॥
بوُڈنّ ت تریِئنّ اوُنھنّ ت بھریِئنّ ॥
انّدھکار کوٹِ سوُر اُجارنّ ॥
بِنۄنّتِ نانک ہرِ گُر دزارنّ ॥੬੪॥
لفظی معنی:
ترننت ۔ تیلے یا تنکے ۔ مرنگ ۔ پہاڑ۔ لہکنت۔ سوکھے ۔ ہرینگ ۔ ہرے ۔ بوڈنت۔ڈوبتے ۔ ترپنگ ۔ ترنا۔ ۔ اوننت۔ خالی ۔ کمی ۔ بھرینگ۔ بھرا ہوا۔ اندھکار ۔ اندھیرے ۔ کوٹ سور۔ کروڑوں۔ سوج ۔ اجارنگ۔ روشنی ۔ نیونت۔ عرض گذارنا۔ ویارنگ ۔ مہربان۔
ترجمہ:
تنکے سے پہار مراد غربت سے بادشاہت سوکھے سے ہرا ڈوبتا ہوا پار خالی بھر جاتا ہے اندھیرا کا فور ہوکر کروڑوں سورجوں کی روشنی ہوجاتی ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے کہ جب خدا مہربان ہوجائے ۔

ب٘رہمنھہ سنّگِ اُدھرنھنّ ب٘رہم کرم جِ پوُرنھہ ॥
آتم رتنّ سنّسار گہنّ تے نر نانک نِہپھلہ ॥੬੫॥
برہمنیہہ۔ برہمن کے ساتھ ۔ ادھرننگ ۔ ادھار۔ بچاؤ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ برہم کرم۔ الہٰی اعمال ۔ پورنیہہ۔ مکمل۔ آتم رتنگ ۔ جو خودی اور خویشتا ۔ میں ہے محو ( کہنتے ۔ گرفت میں رہتے ہیں ۔ نہفلیہہ۔ بیکار بیفائدہ ۔
ترجمہ:
اے انسانوں اس برہمن ساتھ نجات دیتا ہے اور دلاتا ہے جو الہٰی االہٰی اعمال کی ادائیگی میں کامل ہے۔ اے نانک جو خودی خوئشتا اور اپنے پن میں مخصور ہے ۔ اسکی زندگی بیکار گذر جاتی ہے ۔

پر درب ہِرنھنّ بہُ ۄِگھن کرنھنّ اُچرنھنّ سرب جیِء کہ ॥
لءُ لئیِ ت٘رِسنا اتِپتِ من ماۓ کرم کرت سِ سوُکرہ ॥੬੬॥
لفظی معنی:
پر درب۔ دوسروں کی دؤلت ۔ ہرننگ ۔ چرانا۔ وھن۔ رکاوٹ ۔ اچرننگ۔ بیان کرتے ہیں۔ سرب۔ سارے ۔ لؤ۔ میں لوں۔ لئی۔ لوں۔ ترشنا۔ بھوک پیاس۔ ات پت۔ بھوک بیصبری ۔ من مائے ۔ دلمیں ۔ کرم ۔ اعمال ۔ کرتس کرتا ہے ۔ سو کریہہ۔ سوروں والے ۔
ترجمہ:
جو لوگ دوسروں کا سرمایہ چراتے ہیں دوسروں کے کام میں رکاوٹیں ڈالتے ہیں اور زبان سے مذہبی واعظ و کلام کہتے ہیں جنکے دلمیں دنیاوی دولت کی بھوک وپیاس ہے صبر نہیں وہ ہمیشہ سوروں کی طرح گندے کام کرتے ہیں۔

متے سمیۄ چرنھنّ اُدھرنھنّ بھےَ دُترہ ॥
انیک پاتِک ہرنھنّ نانک سادھ سنّگم ن سنّسزہ ॥੬੭॥੪॥
مہلا ੫ گاتھا
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کرپوُر پُہپ سُگنّدھا پرس مانُکھ٘ز٘ز دیہنّ ملیِنھنّ ॥
مجا رُدھِر د٘رُگنّدھا نانک اتھِ گربینھ اگ٘ز٘زاننھو ॥੧॥
پرمانھو پرجنّت آکاسہ دیِپ لوء سِکھنّڈنھہ ॥
گچھینھ نیَنھ بھارینھ نانک بِنا سادھوُ ن سِدھ٘ز٘زتے ॥੨॥
Page No 186 is missing
لفظی معنی:
پرمانو ۔ نہایت چھوٹا۔ اتنا باریک اور چھوٹا کر اس سے باریک اور چھوٹا نہ ہوسکے ۔ پرجنت۔ نہایت باریکاور چھوٹا جسم۔ آکاسیہہ۔ آسمان ۔ دیپ۔ جیزے ۔ لؤ۔ لوگ۔ سکھنڈنیہہ۔ مو حصص۔ گچھین۔ پھر کر آجائے ۔ نین بھارین۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں۔ بناسادہو۔ بغیر مرشد۔ سدھتے ۔ کامیابی نہیں ۔
ترجمہ:
اے نانک جو انسان ایک ذریعے کی مانند ہوکر آسمانوں براعظموں اوپر ہوکر جا آئے اتنی کامیابی کے باوجود زندگی کامیاب نہیں ہوتی۔

جانھو ستِ ہوۄنّتو مرنھو د٘رِسٹینھ مِتھِیا ॥
کیِرتِ ساتھِ چلنّتھو بھنھنّتِ نانک سادھ سنّگینھ ॥੩॥
لفظی معنی:
جانو۔ سمجھو۔ ست۔ سچ ۔ ہوونتو۔ ہوتا ہے ۔ مرنو۔ موت۔ درسٹین۔ زیر نظر۔ دکھائی دیتا ہے ۔ ۔ متھیا۔ جھوٹا ہے ۔ کیرت ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ ساتھ چلنتو۔ ساتھ جانیوالی ہے ۔ بھنت ۔ عرض ۔ سادھ سنگین۔ سادھ کی صحبت۔
ترجمہ:
موت سچ اور لازمی ہے جو زیر نظر ہے جھوٹا ہے ۔ خدا کی حمدوثناہ ساتھ جانیوالی ہے ۔ نانک سادہو کی صحبت میں کی ہوئی ۔

مازا چِت بھرمینھ اِسٹ مِت٘ریکھُ باںدھۄہ ॥
لبدھ٘ز٘زنّ سادھ سنّگینھ نانک سُکھ استھاننّ گوپال بھجنھنّ ॥੪॥
لفظی معنی:
مائیا۔ دنیاوی دؤلت۔ چت بھرمین ۔ دل بھٹکاتی ہے ۔ اسٹ۔ قابل پرستش۔ پیارا۔ متھریکھ۔ دوست۔ باندھیمہ۔ رشتہ دار ۔ لبدھنگ۔ حاصل ہوتا ہے ۔ سادھ سنگین ۔ سادہو کی صحبت سے ۔ سکھ استھاننگ۔ جائے آسائش ۔ گوپال۔ بھجنگ۔ الہٰی حمدوثناہ۔
ترجمہ:
دنیاوی دؤلت دل بھٹکاتی ہے پیارے دوستوں رشتے داروں متعلقین کی محبت میں۔ اے نانک۔ آرام آسائش کا ٹھکانہ صرف صحبت و قربت سادہو حمدو میں الہٰی حمدوثناہ کرنا ہے ۔

میَلاگر سنّگینھ نِنّمُ بِرکھ سِ چنّدنہ ॥
نِکٹِ بسنّتو باںسو نانک اہنّ بُدھِ ن بوہتے ॥੫॥
لفظی معنی:
میلاگر ۔ چندن ۔ سنگین ۔ ساتھ۔ نیم برکھ ۔ نیم کا درخت۔ سے چندنہ ۔ وہ چندن ہو جاتا ہے ۔ نکٹ۔ نزدیک ۔ بشنتو۔ بسنے والا۔ اہن بدھ ۔ غرور۔ بویتے ۔ خوشبودار نہیں ہوتا۔
ترجمہ:
چندن صحبت و قربت کی وجہ سے نیم کا درخت چندن ہوجاتا ہے لیکن نزدیک ہی بانس کا درخت غرور کی وجہ سے خوشبو دار نہیں بنتا۔

گاتھا گُنّپھ گوپال کتھنّ متھنّ مان مردنہ ॥
ہتنّ پنّچ ست٘رینھ نانک ہرِ بانھے پ٘رہارنھہ ॥੬॥
لفظی معنی:
گاتھا ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ گنف ۔ گندتا۔ کتھنگ۔ بیان کرنا۔ متھنگ۔ سوچنا سمجھنا خیال آرائی۔ مان مرونیہہ۔ غرور مٹ جاتا ہے ۔ ہننگ۔ مٹادینا۔ پنچ سترین۔ پانچ دشمن ۔ہر بانے ۔ بان ۔ تیر۔ پرہارنیہہ۔ چلائیا۔
ترجمہ:
الہٰی حمدوثناہ کرنا انسان کے غرور کو مٹادیتا ہے اے نانک۔ الہٰی حمدوثناہ کا تیر پانچوں روحانی واخلاقی دشمنوں کو مٹا دیتا ہے ۔

بچن سادھ سُکھ پنّتھا لہنّتھا بڈ کرمنھہ ॥
رہنّتا جنم مرنھین رمنھنّ نانک ہرِ کیِرتنہ ॥੭॥
لفظی معنی:
بچن سادھ۔ کلام مرشد۔ سکھ پنتھا۔ سکھ کا راستہ۔ لہنتھا۔ حاصل۔ بڈ کر منیہہ۔ بلند قسمت سے ۔ رہنتا۔ ختم ہوجاتا ہے ۔ تناسخ اور آواگون ۔ رمیننگ۔ محوومجذوب ہونے سے ۔ ہر کہ تنیہہ۔ الہٰی حمدوثناہ سے ۔
ترجمہ:
واعظ نصیحت و کالم مرشد سکھ کا راستہ ہے مگر بلند قسمت سے حاصل ہوتا ہے اس سے آواگون اور تناسخ مٹ جاتا ہے اے نانک الہٰی حمدوثناہ میں محوومجذوب ہونے سے ۔

پت٘ر بھُرِجینھ جھڑیِزنّ نہ جڑیِئنّ پیڈ سنّپتا ॥
نام بِہوُنھ بِکھمتا نانک بہنّتِ جونِ باسرو ریَنھیِ ॥੮॥
لفظی معنی:
پتر۔ پتے ۔ بھرچین ۔ خستہ حال۔ پیڈ۔ شاخ۔ ٹہنی ۔ بمکھتا۔ بیرخی۔ نام بہون ۔ سچ و حقیقت کے بغیر۔ بہنت ۔ برداشت کرتے ہیں۔ بھٹکتے ہیں۔ رینی ۔ رات۔
ترجمہ:
جیسے درخت کے پتے خستہ حال ہوکر جھڑ جاتے ہیں دوبارہ شاخوں سے نہیں جڑسکتے ۔ اے نانک۔ ایسے ہی الہٰی نام ست سچ و حقیقت کو چھوڑ کر روز و شب آواگون اور تناسخ میں پڑ کر بھٹکن پڑتے ہیں۔ خدا سے منکر انسان۔

بھاۄنیِ سادھ سنّگینھ لبھنّتنّ بڈ بھاگنھہ ॥
ہرِ نام گُنھ رمنھنّ نانک سنّسار ساگر نہ بِیاپنھہ ॥੯॥
لفظی معنی:
بھاونی۔ یقین وایمان۔ سادھ سنگین لبنتنگ۔ سادہو کی صحبت حاسل ہوتی ہے ۔ وڈبھاگنیہہ۔ بلند قسمت سے ۔ ہر نام ۔ گن رمیننگ۔ الہٰی نام واوصاف کی یاد وریاض سے ۔ سنسار ساگر۔ دنیاوی زندگی جو ایک سمندر کی مانند ہے ۔ نیہہ بیاپنیہہ۔ اپنا زور نہیں پاسکتا ۔ تاثر نہیں ڈال سکتی ۔
ترجمہ:
سادہو یا مرشد کے ذریعے الہٰی نام میں بلند قسمت سے یقین وایمان پیدا ہوتا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام و اوصاف پر دنیاوی زندگی جو ایک سمندر کی مانند ہے اپنا تاثرات نہیں ڈال سکتی ۔

گاتھا گوُڑ اپارنّ سمجھنھنّ بِرلا جنہ ॥
سنّسار کام تجنھنّ نانک گوبِنّد رمنھنّ سادھ سنّگمہ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
گاتھا۔ الہٰی کہانی ۔ کلام۔ گوڑ۔ گہری ۔ پارنگ۔نہایت زیادہ ۔ سمجھننگ۔ سمجھ میں آتی ہے ۔ برلا جنیہہ۔ کسی ہی انسان کو ۔ سنسار کام۔ دنیاوی کاروبار۔ تجننگ۔ چھوڑ کر ۔ گوبند۔ رمننگ۔ خدا میں محو ومجذوب ہوکر۔ سادھ سنگییہ۔ سادھ کی صحبت و قربت میں۔
ترجمہ:
الہٰی حمدوثناہ ایک گہری سوچ سمجھ کی طرف اشارہ ہے جیسے کسی کو ہی اسکی سمجھ آتی ہے ۔ اے نانک۔ پاک صحبت و قربت میں رہ کر الہٰی یادوریاض سے اسمیں محو ومجذوب میں رہ کر الہٰی یادوریاض سے اسمیں محو ومجذوب ہوکر دنیاوی خوآہشات کو چھوڑ ا جاسکتا ہے ۔

سُمنّت٘ر سادھ بچنا کوٹِ دوکھ بِناسنہ ॥
ہرِ چرنھ کمل دھ٘ز٘زاننّ نانک کُل سموُہ اُدھارنھہ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
سمنٹر ۔ اعلے منتر۔ سادھ ۔ بچنا۔ سادھ بچنا۔ کلام سادہو۔ کوٹ دوکھ ۔ کروڑوں عیب ۔ بناسنیہہ۔ مٹادیتے ہیں۔ دھیاننگ۔ دھیان دینا۔ کل سموہ ۔ سارے خاندان ۔ ۔ ادھارنے ۔ بچاتا ہے ۔
ترجمہ:
کلام مرشد ایسا علے خاص کلام ہے جو کروڑوں عیبوں کو ختم کر دیتا ہے خدا کے پاس کا گرویدہ ہونے سے سارے خاندان کو آسرا ملتا ہے ۔

سُنّدر منّدر سیَنھہ جینھ مدھ٘ز٘ز ہرِ کیِرتنہ ॥
مُکتے رمنھ گوبِنّدہ نانک لبدھ٘ز٘زنّ بڈ بھاگنھہ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
سندر مندر۔ خوبصور ت گھر۔ سینہہ۔ وہی ۔ جین ۔ جسمیں۔ مدھ ۔ اندر۔ ہرکیر تنیہہ۔ الہٰی حمدوثناہ۔ مکتے ۔ آزاد۔ رمن گوپبندہ۔ یادخدا۔
ترجمہ:
ان گھروں میں رہنا بسنا اچھا ہے جس میں ہوتی ہے حمدوثناہ خدا جو خدا کی عبادت وریاضت کرتے ہیں وہ دنیاوی غلاموں سے آزاد ہو جاتے ہیں۔ اے نانک۔ بلند قسمت سے ہوتا ہے حاصل۔

ہرِ لبدھو مِت٘ر سُمِتو ॥
بِدارنھ کدے ن چِتو ॥
جا کا استھلُ تولُ امِتو ॥
سد਼ئیِ نانک سکھا جیِء سنّگِ کِتو ॥੧੩॥
لفظی معنی:
لبدھو ۔ ملتا ہے ۔ سمتو۔ نیک دوست۔ بدارن کدے نہ چتو۔ وہ کبھی دل شکنی نہیں کرتا۔ استھل ۔ ٹھکانہ ۔ امتو۔ جسکا تول اور نیتی نہیں ہوسکتی ۔ سوئی۔ اُسے ۔ سنگ کتو۔ ساتھی بنائیا ہے ۔
ترجمہ:
میں نے نیک اعلٰے دوست خدا پالیا ہے ۔ اسکی کبھی دل شکنی نہ کرؤ۔ اُسے دلی ساتھ بنائیا ہے ۔ اے نانک اسکا ٹھکانہ تول اور مینتی سے بیعد ہے ۔

اپجسنّ مِٹنّت ست پُت٘رہ ॥
سِمرتب٘ز٘ز رِدےَ گُر منّت٘رنھہ ॥
پ٘ریِتم بھگۄان اچُت ॥
نانک سنّسار ساگر تارنھہ ॥੧੪॥
لفظی معنی:
اپجسنگ ۔ بدنامی۔ مٹنت۔ مٹتی ہے ۔ ست پتر یہہ۔ سچے نیک بیٹے ۔ سمرتیہہ۔ یادوریاض ۔ ردے ۔ دلمیں۔ گرمنتر نیہہ ۔ واعظ مرشد سے ۔ اچت ۔ لافناہ ۔ سنسار ساگر۔ دنیاوی سمندر۔
ترجمہ:
نیک اعمال بیٹے کے جنم لینے سے خاندان کی بدنامی ختم ہو جاتی ہے ایسے ہی لافناہ خدا کی عبادت وریاض سےد نیاوی زندگی کے سمندر (سے) کی برائیوں سے انسان بچ جاتا ہے خدا بچاتا ہے ۔

مرنھنّ بِسرنھنّ گوبِنّدہ ॥
جیِۄنھنّ ہرِ نام دھ٘ز٘زاۄنھہ ॥
لبھنھنّ سادھ سنّگینھ ॥
نانک ہرِ پوُربِ لِکھنھہ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
مرننگ۔ موت ہے ۔ بسرننگ گوبندیہہ۔ خدا کو بھلانا۔ جیوننگ۔ زندگی۔ ہر نام دھیا وننگ۔ الہٰی نام میں دھیان لگانا۔ لبھننگ۔ حاصل ہوتا ہے ۔ سادھ سنگین ۔ صحبت و قربت سادہوں۔ ہر پورب لکھنیہہ۔ پہلے کئے ہوئے اعمالنامے کو تحریر سے ۔
ترجمہ:
خدا کو بھلانے سے روحانی واخلاقی موت واقع ہوجاتی ہے ۔ الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت میں دھیان لگانسے نیک روحانی واخلاقی زندگی میسر ہوتی ہے اور بنتی ہے ۔ مگر سادہوؤں کی صحبت و قربت سے حاصل ہوتی ہے ۔ اے نانک اسکے اعمالنامے میں پہلے سے تحریر ہونیپر۔

دسن بِہوُن بھُزنّگنّ منّت٘رنّ گارُڑیِ نِۄارنّ ॥
ب٘ز٘زادھِ اُپاڑنھ سنّتنّ ॥
نانک لبدھ کرمنھہ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
دسن۔ دانت۔ بہنو۔ بغیر ۔ بھونگنگ ۔ سانپ۔ منتر گارڈی ۔ گارڈو منتر۔ نوارنگ ۔ دور کر دیتا ہے ۔ بیادھ ۔ بدی کی بیماری ۔ اپاڑن ۔ دور کرنے کی ۔ لبدھ کرمنیہہ۔ قسمت سے ھاصل ہوتی ہے ۔
ترجمہ:
جیسے گارڈو منتر سے سانپ کے زہریلے دانت اور زہر دور کر دیتا ہے ۔ ایسے ہی سنت انسان کی روحانی واخلاقی برائیوں کو دور کر دیتا ہے اے نانک جو تقدیر سے ملتا ہے ۔

جتھ کتھ رمنھنّ سرنھنّ سربت٘ر جیِئنھہ ॥
تتھ لگنھنّ پ٘ریم نانک ॥
پرسادنّ گُر درسنہ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
جتھ کتھ ۔ جہاں کہیں۔ رمننگ۔ بستا ہے ۔ سرننگ۔ اسکی پناہ۔ سربتر۔ جینہہ۔ سارے جانداروں میں۔ تتھ ۔ اسمیں۔ لگننگ پریم۔ اس سے پریم ۔ پرسادنگ ۔ رحمت سے ۔
ترجمہ:
جو خدا ہر جگہ ہر جاندار میں بستا ہے ۔ اے نانک دیدار مرشد کی برکت و رحمت اس سے پیار پیدا ہوتا ہے ۔

چرنھاربِنّد من بِدھ٘ز٘زنّ ॥
سِدھ٘ز٘زنّ سرب کُسلنھہ ॥
گاتھا گاۄنّتِ نانک بھب٘ز٘زنّ پرا پوُربنھہ ॥੧੮॥
لفظی معنی:
چرنا بند۔ من بدھنگ ۔ پائے پاک کا گرویدہ۔ سرب۔ ساری۔ کسلنھ ۔خوشحالی۔ گاتھا گاونت۔ حمدوثناہ کرتے وقت۔ بھئینگ۔ نصیب ہوتے ہین۔پراپورنیہہ۔ جنکو انکے پہلے کئے نیک اعمالوں کے صلے میں۔
ترجمہ:
جو پائے الہٰی کی الفت کا گرویدہ ہو جاتا ہے وہ خوشحالی پاتا ہے ۔ اے نانک۔ خدا کی وہی حمدوثناہ کرتا ہے جسکے پہلے سے کی ہوئی نیکیوں نیک اعمال اسکے اعمالنے میں ہوں۔

سُبھ بچن رمنھنّ گۄنھنّ سادھ سنّگینھ اُدھرنھہ ॥
سنّسار ساگرنّ نانک پُنرپِ جنم ن لبھ٘ز٘زتے ॥੧੯॥
لفظی معنی:
سبھ بچن ۔ نیک پاک ۔ کلام ۔ روننگ۔ کہنا۔ بیان کرنا۔ گورننگ۔ گانا۔ سادھ۔ سنگین ۔ سادہوؤں کے ساتھ ۔ ادھرننگ۔ ادھار۔ بچاؤ۔
ترجمہ:
جو خدا رسیدہ سادہوؤں کی صحبت و قربت میں الہٰی حمدوثناہ کرتے ہیں کامیابیاں حاصل کرتے ہیں۔ اے نانک انہیں تناسخ یا آواگون میں نہیں پڑنا پڑتا۔

بید پُرانھ ساست٘ر بیِچارنّ ॥
ایکنّکار نام اُر دھارنّ ॥
کُلہ سموُہ سگل اُدھارنّ ॥
بڈبھاگیِ نانک کو تارنّ ॥੨੦॥
لفظی معنی:
بیچارنگ ۔ سوچنا۔ سمجھنا۔ ایکنگکار۔ واحد خدار۔ کل سموہ۔ سارے خاندان۔ اردھارنگ۔ دلمیں بسانا۔
ترجمہ:
ویدوں پرانوں اور شاشتروں مراد مذہبی کتابوں کو سوچنے سمجھنے اور واحد خدا کا نام ست سچ حق و حقیقت دلمیں بسانے سے اے نانک بلند قسمت اپنی تمام خاندانوں کو کامیاب بنالیتے ہیں۔

سِمرنھنّ گوبِنّد نامنّ اُدھرنھنّ کُل سموُہنھہ ॥
لبدھِئنّ سادھ سنّگینھ نانک ۄڈبھاگیِ بھیٹنّتِ درسنہ ॥੨੧॥
لفظی معنی:
سمرننگ۔ ۔ یادوریاضت ۔ گوبند نامنگ۔ الہٰی نام کی یادوریاض ۔ لبدھئننگ ۔حاسل ہوتا ہے ۔ سادھ سنگین ۔ سادہوؤں کی صحبت اور ساتھ سے ۔ بھیٹنت درسنیئہ۔ ملاپ و دیدار سے ۔
ترجمہ:
خدا کی یادوریاض بندگی و عبادت سے خاندان کی تمام شاخوں کو کامیابی و کامرانی حاصل ہوتی ۔ جوسادہوؤن کی صحبت ساتھ اور قربت سے حاصل ہوتی ہے اور ملاپ ودیدار بلند قسمت سے حاصل ہوتا ہے ۔

سرب دوکھ پرنّتِیاگیِ سرب دھرم د٘رِڑنّتنھਃ॥
لبدھینھِ سادھ سنّگینھِ نانک مستکِ لِکھنھ٘ز٘زਃ॥੨੨॥
لفظی معنی:
(سرب دوکھ ) سارے عیب ۔ برائیاں۔ پرنگ ۔ اچھی طرح سے ۔ گیاگی ۔ طارق۔ چھوڑ دینے والا۔ درڑتنیہہ ۔ ذہن نشین کرنا۔ دل و دماغ میں بٹھانا۔ مستک۔ پیشانی ۔ لکھین ۔ بکھاہوا۔
ترجمہ:
سارے عیب بدیوں برائیوں کو مکمل طور پر تدارک کرنے چھوڑ دینے اور فرض شناشی ذہن نشین کرلی ۔ اور تمام تمام مذہب کے چلانے والے خدا کو دلمیں بسا لیا تو پیشانی پر کندہ تحریر کی مطابق صحبت و قربت میں ملاپ ہوتا ہے

ہوزو ہےَ ہوۄنّتو ہرنھ بھرنھ سنّپوُرنھਃ॥
سادھوُ ستم جانھو نانک پ٘ریِتِ کارنھنّ ॥੨੩॥
لفظی معنی:
ہویؤ۔ جو ماضی میں تھا۔ ہے جو آج بھی ہے ۔ ہوونتو ۔ جو آئندہ بھی ہوگا۔ ہرن بھرن۔ جو خالی کرنے اور پھرنے ۔ سنپورنھ ۔ کامل ہے ۔ ستم۔ سچ۔ سمجہو۔ پریت۔ پیار۔ کارننگ۔ سبب۔
ترجمہ:
جو خدا ماضی حال اور مستقبل تینوں حالتوں میں موجود ہے جو مٹانیوالا بھی ہے پروردگار بھی اور سب کے دلمی بستا ہے ۔

سُکھینھ بیَنھ رتننّ رچننّ کسُنّبھ رنّگنھਃ॥
روگ سوگ بِئوگنّ نانک سُکھُ ن سُپنہ ॥੨੪॥
لفظی معنی:
سکھین۔ آرام دیہہ۔ بین ۔ بول۔ رتننگ۔ قیمتی ۔ رچننگ۔ اسمیں محوومجذوب۔ کستنبھ رنگ۔ گل لالہ کا رنگ۔ جو بہت جلا پھیکا پڑجاتا ہے ۔ روگ۔ بیماری ۔ سوگ ۔ افسوس۔ پریشانی ۔ بیوگ۔ جدائی۔ سپنیہہ۔ خوآب میں۔
ترجمہ:
گانے بجانے اور سازوں اور رشتے داروں میں محوومجذوب رہتے ہیں یہ گل لالہ کے رنگ کی مانند ہیں جو بہت جلد پھیکے اورمرجھا جاتے ہیں۔ وہ ہمیشہ ہماری پریشان حالی اور جدائی میں مبتلا رہتے ہیں اے نانک ان کو خواب میں بھی سکھ نصیب نہیں ہوتا۔

پھُنہے مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ہاتھِ کلنّم اگنّم مستکِ لیکھاۄتیِ ॥
اُرجھِ رہِئو سبھ سنّگِ انوُپ روُپاۄتیِ ॥
اُستتِ کہنُ ن جاءِ مُکھہُ تُہاریِیا ॥
موہیِ دیکھِ درسُ نانک بلِہاریِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
ہاتھ ۔ ہاتھ میں۔ اگم۔ انسانی رسائی سے بعید۔ مستک۔ پیشانی ۔ لیکھاوتی ۔ تحریر کرنیوالی ۔ ارجھ ۔ ملوچ۔ انوپ۔ انوکھا ۔ روپاوتی ۔ شکل وصورت والا۔ استت۔ تعریف ۔ مکھو ۔ زبان سے ۔ تہاریا۔ تیری ۔ موہی ۔محبت میں گرفتار۔ درس۔ دیدار۔ بلہار ۔ قربان ۔
ترجمہ:
اے انسان رسائی عقل و ہوش سے بعید خدا تیر ہاتھ میں تقدیر ساز پیشانی پر تحریر تقدیر کرنیوالی قلم ہے جو تقدیر تحریر کر رہی ہے ۔ اے خوبصورت شکل و صورت والے تو سب میں بستا ہے سب سے تیرا واسطہ ہے زبان تیری تعریف کرنے سے قاصر ہے ۔ میرا دل تیرے دیدار سے تیرای محبت میں گرفتا ر ہوتیا ہے ۔ نانک تجھ پر قربان ہے ۔

سنّت سبھا مہِ بیَسِ کِ کیِرتِ مےَ کہاں ॥
ارپیِ سبھُ سیِگارُ ایہُ جیِءُ سبھُ دِۄا ॥
آس پِیاسیِ سیج سُ کنّتِ ۄِچھائیِئےَ ॥
ہرِہاں مستکِ ہوۄےَ بھاگُ ت ساجنُ پائیِئےَ ॥੨॥
لفظی معنی:
بیس ۔ بیٹھکر۔ کیرت۔ صفت صلاح۔ ارپی ۔ بھینٹ ۔ سیگار۔ سجاوت۔ جیؤ۔ زندگی ۔ آس۔ اُمید۔ پیاسی ۔ خوآہشمند۔ سیج ۔ خفتگاہ ۔ مراد دل و ذہن یا قلب۔ کنت۔ خاوند۔ خدا رہاں ۔ اے خدا۔ مستک ۔ پیشانی ۔ بھاگ۔ قسمت۔ تقدیر ۔ ساجن۔ دوست۔
ترجمہ:
اے خدا تیرے محبوب سنتوںکے اکٹھ میں بیتھ کر تیری حمدوثناہ کرؤ۔ اور اپنی ہر شے بھینٹ کردوں اور زندگی بھینٹ چڑھادوں اور اپنا ہروا الہٰی خفتگاہ دیدار کی اُمید سے پیش ہے ۔ اگر پیشانی پر ہوکنندہ تو بیدار ہو جائے تقدیر بھی یار کا ملاپ ہوتا ہے ۔

سکھیِ کاجل ہار تنّبول سبھےَ کِچھُ ساجِیا ॥
سولہ کیِۓ سیِگار کِ انّجنُ پاجِیا ॥
جے گھرِ آۄےَ کنّتُ ت سبھُ کِچھُ پائیِئےَ ॥
ہرِہاں کنّتےَ باجھُ سیِگارُ سبھُ بِرتھا جائیِئےَ ॥੩॥
لفظی معنی:
سخی۔ سہیلی ۔ کاجل۔ سرمہ۔ تنبول۔ پانا۔ ساجیا۔ سجائیا۔ سیگار۔ سجاوٹیں۔ انجن پاجیا۔ سرمہ پائیا۔ کنت ۔ خاوند۔ برتھا۔ بیکار۔
ترجمہ:
اے دوست اگر عورت سرمہ ہار پان غرض یہ کہ ہر طرح کی سجاوت کرے حتٰی کہ سولہہ قسم کا شنگار کرے سرمہ پالے ۔ اگر خاوند گھر آگیا تو سب کچھ حاصل ہوگیا مگر خاوند کے بغیر سارا اڈنبر بیکار ہے ۔ مراد دنیاوی سجاوٹیں اور مذہبی روائتی کام بیکار ہیں اگر دلمیں خدا نہیں بستا۔

جِسُ گھرِ ۄسِیا کنّتُ سا ۄڈبھاگنھے ॥
تِسُ بنھِیا ہبھُ سیِگارُ سائیِ سوہاگنھے ॥
ہءُ سُتیِ ہوءِ اچِنّت منِ آس پُرائیِیا ॥
ہرِہاں جا گھرِ آئِیا کنّتُ ت سبھُ کِچھُ پائیِیا ॥੪॥
لفظی معنی: page No 198 is missing
آسا اِتیِ آس کِ آس پُرائیِئےَ ॥
ستِگُر بھۓ دئِیال ت پوُرا پائیِئےَ ॥
مےَ تنِ اۄگنھ بہُتُ کِ اۄگنھ چھائِیا ॥
ہرِہاں ستِگُر بھۓ دئِیال ت منُ ٹھہرائِیا ॥੫॥
لفظی معنی:
آسا۔ اُمید۔ اتی۔ انتی۔ پرایئے ۔ پوری ہو۔ پورا۔ کامل۔ اوگن۔ بداوصاف ۔ چھائیا۔ ڈھانپ لیا۔ من ٹھہرائیا ۔ دل کو تسکین حاصل ہوئی۔
ترجمہ:
اے دوست میرے دلمیں یہ خوآہ رہتی ہے کہ الہٰی ملاپ کی میری امید پوری ہو۔ مگر تبھی ملاپ ہو سکتا ہے اگر مہربان ہو سچا مرشد کیونکہ خدا تمام وصفوں والا ہے ۔ مگر میں اتنا گناہگارہوں کہ میری خویشتا پر گناہگاریوں نے اپنا سایہ کیا ہوا ہے ۔ مگر جب مرشد مرہبنا ہو جائے تو دل کا رحجان بداوصاف اور گناہگاریوں سے رک جاتا ہے ۔

کہُ نانک بیئنّتُ بیئنّتُ دھِیائِیا ॥
دُترُ اِہُ سنّسارُ ستِگُروُ ترائِیا ॥
مِٹِیا آۄا گئُنھُ جاں پوُرا پائِیا ॥
ہرِہاں انّم٘رِتُ ہرِ کا نامُ ستِگُر تے پائِیا ॥੬॥
لفظی معنی:
دتر۔ ناقابل عبور۔ سسار۔ سنسار۔ دنیا ۔ ستگر وترائیا۔ عبور کرائیا۔ مٹیا۔ ختم ہوا۔ انمرت ۔ آبحیات۔ ایسا پانی جو انسان کو روحانی واخلاقی طور پر پاک بنا دیتا ہے ۔
ترجمہ:
اے نانک بتادے کہ اعداد و شمار سے بعید خدا میں بیشمار دھیان اور توجہ دی

میرےَ ہاتھِ پدمُ آگنِ سُکھ باسنا ॥
سکھیِ مورےَ کنّٹھِ رتنّنُ پیکھِ دُکھُ ناسنا ॥
باسءُ سنّگِ گُپال سگل سُکھ راسِ ہرِ ॥
ہرِہاں رِدھِ سِدھِ نۄ نِدھِ بسہِ جِسُ سدا کرِ ॥੭॥
لفظی معنی:
پدم ۔ اچھی لکیر جسنے اچھا سمجھا جاتا ہے ۔ آگن ۔ صحن مراد دل یا ذہن۔ سکھ باسنا۔ سکون ۔ گنٹھ ۔ گلے ۔ رتن ۔ ہیرا۔ پیکھ ۔ یکھ۔ سگل۔ سارے ۔ راس۔ سرمایہ۔ ردھ سدھ ۔ کراماتی طاقتیں۔ بوندھ ۔ نو خزانے ۔ کر ۔ ہاتھ ۔
ترجمہ:
خدا جو تمام آرام و آسائشوں کا مالک ہے جو تمام آلائشوں سے پاک ہے ۔ جب دلمیں بس جاتا ہے تو تمام خواہشات زیر ہوگئیں۔ جب میرے گلے میں الہٰی قیمتی نام کی دھنی بسی تو الہٰی دیدار سے تمام عذاب مٹ گئے ۔ اب مجھے خدا کا ساتھ نصیب ہوگیا ہے تمام آرام و آسائش کی کان ہے ۔ جو تمام کراماتی طاقتور نو (خزانوں ) خزانے جسکے زیرفرمان ہیں۔

پر ت٘رِء راۄنھِ جاہِ سیئیِ تا لاجیِئہِ ॥
نِتپ٘رتِ ہِرہِ پر دربُ چھِد٘ر کت ڈھاکیِئہِ ॥
ہرِ گُنھ رمت پۄِت٘ر سگل کُل تارئیِ ॥
ہرِہاں سُنتے بھۓ پُنیِت پارب٘رہمُ بیِچارئیِ ॥੮॥
اوُپرِ بنےَ اکاسُ تلےَ دھر سوہتیِ ॥
دہ دِس چمکےَ بیِجُلِ مُکھ کءُ جوہتیِ ॥
کھوجت پھِرءُ بِدیسِ پیِءُ کت پائیِئےَ ॥
ہرِہاں جے مستکِ ہوۄےَ بھاگُ ت درسِ سمائیِئےَ ॥੯॥
لفظی معنی:
پرتریہ۔ بیگانی عورت۔ راون۔ ملاپ ۔ لاجیہہ۔ شرمسار۔ نت پرت۔ ہر روز۔ پریہہ۔ چراتے ہیں۔ پردرب ۔ دوسروں کی دولت۔ چھدر۔ عیب ۔ کت ۔ کہاں ۔ ڈھاکہہ۔ ڈھانپے جائیں۔ ہرگن رمت۔ جوالہٰی اوصاف میں محوومجذوب رہتے ہیں۔ سنتے ۔ سننے والے ۔ ینیت۔ پاک ۔ بیچاریئی ۔ سوچتے سمجھتے ہیں ۔ آکاس۔ آسمان ۔ تلے ۔ پنچے ۔ دھر۔ زمین۔ دیہہ دس۔ ہر طرح۔ چمکے سیجل۔ بجلی چمگتی ہے ۔ جو ہتی ۔ تاکتی ۔ کھوجت ۔ تلاش۔ ڈہونڈ۔ پیؤ۔ پیار۔ محبوب ۔ کرت پاییئے ۔ کب ملتا ہے ۔ مستک۔ پیشانی۔ بھاگ۔ تقدیر۔ درس۔ دیدار۔ سماییئے ۔ محوومجذوب۔
ترجمہ:
جو دوسروں کی عورت سے رشتے اور تعلقات پیدا کرتے ہیں آخر شرمسار ہوتے ہیں ہر روز دوسروں کا سرمایہ چراتے ہیں انکے عیبوں پر کیسے پردہ پڑے ۔ الہٰی حمدوثناہ سے زندگی پاک ہوتی ہے ۔ سارے خاندان کو کامیابی حاصل ہوتی ہے (7) اوپر آسمان ہے نیچے زمین ہری بھری ۔ ہر طرف بجلی چمک رہی ہے چہرے کو روشن کرتی ہے۔ جیسے باہر ڈہونڈتا تلاش کرتا ہے ۔ پیار کا کب وصل و دیدارحاصلہوگا۔ اگر پیشانی پر ہو کند تو وصل و دیدار ہوتا ہے ۔

ڈِٹھے سبھے تھاۄ نہیِ تُدھُ جیہِیا ॥
بدھوہُ پُرکھِ بِدھاتےَ تاں توُ سوہِیا ॥
ۄسدیِ سگھن اپار انوُپ رامداس پُر ॥
ہرِہاں نانک کسمل جاہِ نائِئےَ رامداس سر ॥੧੦॥
چات٘رِک چِت سُچِت سُ ساجنُ چاہیِئےَ ॥
جِسُ سنّگِ لاگے پ٘رانھ تِسےَ کءُ آہیِئےَ ॥
بنُ بنُ پھِرت اُداس بوُنّد جل کارنھے ॥
ہرِہاں تِءُ ہرِ جنُ ماںگےَ نامُ نانک بلِہارنھے ॥੧੧॥
لفظی معنی:
ساری جگہیں۔ دیکھیں مگر تیرے جیسا کوئی نظر نہیں آئیا۔ تو خود کارساز کرتا ر نے بندھا ہے تبھی تو خوشنما نظر آتا ہے ۔ تیری انوکھی گھنی آبادی ہے ۔ اے خدا اے نانک اس رامداس کے تالاب میں غسل ونہانے سے سارے گناہ عافو ہو جاتے ہیں۔ (1) پپیہے کی طرح بیدار و ہوشیار ہوکر اس پیارے خدا کو پیار کرنا چاہیے ۔ جس سے زندگی کا رشتہ بن جائے اس سے ملاپ کی خوآہش چاہیے جس طرح سے فقط ایک قطرہ پانی کے لئے جنگل جنگل ڈہونڈتا پھرتا ہے اسطرح سے خادم خدا الہٰی نام کی بھیک مانگتا ہے ۔ نانک قربان ہے اس پر ۔

مِت کا چِتُ انوُپُ مرنّمُ ن جانیِئےَ ॥
گاہک گُنیِ اپار سُ تتُ پچھانیِئےَ ॥
چِتہِ چِتُ سماءِ ت ہوۄےَ رنّگُ گھنا ॥
ہرِہاں چنّچل چورہِ مارِ ت پاۄہِ سچُ دھنا ॥੧੨॥
سُپنےَ اوُبھیِ بھئیِ گہِئو کیِ ن انّچلا ॥
سُنّدر پُرکھ بِراجِت پیکھِ منُ بنّچلا ॥
کھوجءُ تا کے چرنھ کہہُ کت پائیِئےَ ॥
ہرِہاں سوئیِ جتنّنُ بتاءِ سکھیِ پ٘رِءُ پائیِئےَ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
مت کاچت۔ دؤست کا دل۔ انوپ۔ انوکھا ۔ مرم۔ راز۔ بھید۔ گاہک ۔ چاہنے والا۔ اپار۔ بیشمار ۔ تت۔ اصلیت۔ چنیہہ چت سمائے ۔ دل دل سے ملجائے ۔ رنگ گھنا۔ گوڑھا پیار۔ چنچل۔ دہوکا فریب کرنیوالے بداحساسات ۔ سچ دھنا۔ سچی دولت (12) سہنے ۔ خوآب میں۔ اوبھی ۔ اونچی ۔ گہؤ۔ پکڑنا۔ انچلا۔ دامن۔ سندرپرکھ ۔ خوبصورت انسان ۔ براجت۔ بس رہا۔ پیکھ ۔ دیدار کرکے ۔ من بنچلا۔ دل فریفقتہ ہوگیا۔ کھوجؤ ۔ ڈہونڈتا ہوں۔ کہو۔ بتاؤ۔ کت پاییئے ۔ کیسے ملے۔ جتن۔ طریقہ ۔ سکھی ۔ ساتھی ۔ پریؤ پاییئے ۔ پیارے محبوب سے ملوں۔
ترجمہ:
دوست کا دل انوکھا ہے اسکا راز سمجھ نہیں آتا۔ مگر اس اعداد و شمار سے بعید خدا کے اوصاف چاہنے والے خادمان خدا سنت کے ذریعے سمجھ آتی ہے اگر اسکے دل کا ملاپ الہٰی دل سے ہوجائے تو ناہیت روحانی سکون ملتا ہے ۔ اے انسان اگر تو اس بھٹکتے دل کو زیر کرے تو حقیقی صدیوی دولت الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت پاسکتا ہے (12) خوآب میں اُٹھ بیٹھا مگر دامن نہ تھام سکا ۔ اس لئے نہ پکڑ سکا کہ میں اس پر فریفتہ ہوگیا۔ اب اسکے پاؤں کے نشان ڈہونڈرہا ہوں بتاییئے کیسے ملوں کوئی ایسا طریقہ بتاؤ ساتھی جس سے محبوب ملے ۔

نیَنھ ن دیکھہِ سادھ سِ نیَنھ بِہالِیا ॥
کرن ن سُنہیِ نادُ کرن مُنّدِ گھالِیا ॥
رسنا جپےَ ن نامُ تِلُ تِلُ کرِ کٹیِئےَ ॥
ہرِہاں جب بِسرےَ گوبِد راءِ دِنو دِنُ گھٹیِئےَ ॥੧੪॥
پنّکج پھاتھے پنّک مہا مد گُنّپھِیا ॥
انّگ سنّگ اُرجھاءِ بِسرتے سُنّپھِیا ॥
ہےَ کوئوُ ایَسا میِتُ جِ تورےَ بِکھم گاںٹھِ ॥
نانک اِکُ س٘ریِدھر ناتھ جِ ٹوُٹے لےءِ ساںٹھِ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
نین ۔ آنکھ ۔ دیکھہد سادھ۔ دیدار نہیں کرتی پاک انسان کا ۔ سے ین ۔ وہ آنکھیں ۔ سجالیا۔ بری حالت میں۔ کرن ۔ کان ۔ نہ سنہی ۔ نہیں سنتے ۔ ناد۔ شبد۔ کلام ۔ مندگھالیا۔ بند ہوگئے ۔ رسنا۔ زبان۔ جپے نہ نام۔ جو سچ وحقیقت نہیں گہتی ۔ تل تل۔ تھوڑی تھوڑی ۔ جب وسرے گوبند رائے ۔ جب خدا بھول جائے ۔ دنو دن گھٹیئے ۔ روحانی واخلاقی طور پر انسان کمزور ہوجاتا ہے (14) پنکج ۔ کیچڑ۔ پھاتھے ۔ اُگے ہوئے ۔ پنک۔ کنول کے پھول مہامدھ۔ بھاری نشے یا مستی میں۔ گنلیا۔ گوندھا ہوا۔ انگ سنگ۔ آپس میں۔ ارجھائے ۔ الجھ کر۔ بسرنے (بھلا کر ) بھول سنچھیا۔ خوش ہوکر ۔ میت۔ دوست۔ وکھم۔ سخت۔ لگ سریدھر۔ واحد خدا ۔ ٹوٹے لئے سانٹھ۔ جو شکستہ کو جوڑتا ہے ۔
ترجمہ:
جو آنکھیں خدا رسیدہ پاکدامن سادھ کو دیدار نہیں کرتیں وہ بدحال رہتی ہیں۔ جو کان خدا کی ھمدوثناہ نہیں سنتے وہ بند ہو جاتے ہیں جو زبان خدا کا نام نہیں لیتی ذرہ ذرہ کرکے کٹ جاتی ہے خدا کو بھول جانے سے روز بروز روحانی واخلاقی زندگی کمزور ہو جاتی ہے ۔ جیسے کنول کے پھول جو کیچڑ میں پیدا ہوتا ہے بھنور اُسکی خوشبو میں محوومجذوب کنول کے پھولون کی پنکھڑیوں میں گرفتا ر ہو جاتا ہے ۔ اور پروزار سے رہ جاتا ہے کوئی ایسا دوست شاذ و نادر ہی ملتا ہے جو یہ مسئلہ حل کر سکے اے نانک واحد ہی کو توفیق جو شکستہ رشتوں کو بحال کر سکے ۔

دھاۄءُ دسا انیک پ٘ریم پ٘ربھ کارنھے ॥
پنّچ ستاۄہِ دوُت کۄن بِدھِ مارنھے ॥
تیِکھنھ بانھ چلاءِ نامُ پ٘ربھ دھ٘ز٘زائیِئےَ ॥
ہرِہاں مہاں بِکھادیِ گھات پوُرن گُرُ پائیِئےَ ॥੧੬॥
ستِگُر کیِنیِ داتِ موُلِ ن نِکھُٹئیِ ॥
کھاۄہُ بھُنّچہُ سبھِ گُرمُکھِ چھُٹئیِ ॥
انّم٘رِتُ نامُ نِدھانُ دِتا تُسِ ہرِ ॥
نانک سدا ارادھِ کدے ن جاںہِ مرِ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
دھاوؤ۔ دوڑ دہوپ ۔ دسا۔ دشا۔ طرف۔ انیک۔ بیشمار۔ پریم پربھ کارنے ۔ الہٰی پیار کی وجہ سے ۔ پنچ ۔ پان احساسات بد ستاویہہ۔ تنگ کرتے ہیں۔ دفت ۔ دشمن ۔ کون بدھ ۔ کونسا طریقہ ۔ مارنے ختم کرنیکا۔ تبکھن بان۔ تیکھا تیرا۔ نام پربھ ۔ الہٰی نام۔ سچ ۔ حق وحقیقت کا۔ دھیایئے ۔ یادور یراض ۔ مہا دکھاوی۔ بھری جھگڑنے والے ۔ گھات ۔ نشانہ باندھ کر ۔گھات لگا کر۔ پورن گر۔ کامل مرشد۔ پاییئے ۔ ملتا ہے ۔
ترجمہ:
الہٰی پریم پیار کے حصول کے لئے ہر طرف دوڑ دہوپ کرتا ہوں پانچوں اخلاقی و روحانی دشمن تنگ کرتے ہیں وہ کونسا طریقہ ہے جسکے زریعے انکو ختم کیا جا سکے ۔ اسکے لئے الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت کا تیز تیر چلائیا جائے اس سے ان جھگڑالوؤں کا خاتمہ ہو سکتا ہے ۔ جو کامل مرشتہ سے ملتا ہے ۔

جِتھےَ جاۓ بھگتُ سُ تھانُ سُہاۄنھا ॥
سگلے ہوۓ سُکھ ہرِ نامُ دھِیاۄنھا ॥
جیِء کرنِ جیَکارُ نِنّدک مُۓ پچِ ॥
ساجن منِ آننّدُ نانک نامُ جپِ ॥੧੮॥
لفظی معنی:
جتھے ۔ ۔جہاں ۔ بھگت ۔ ۔ عاشق الہٰی۔ تھان۔ مقام۔ جگہ۔ سہاونا۔ خوبصورت۔ سگلے ۔ سارے ۔ نام دھیاونا۔ سچ ۔ حق وحقیقت مین توجہ دینی ۔ جیئہ کرن جیکار۔ ایمان یا یقین لانیوالے سجدے کرتے ہیں۔ بدگوئی کرنیوالے ۔ نندک۔ مونے پچ۔ حسد کی آگ میں جلتے ہین۔ ساجن۔ دوست۔
ترجمہ:
عاشقان الہٰی جاتے ہیں جہاں وہ مقام خوشنما ہو جاتا ہے اور الہٰی نام کی یادوریاض سے ہر طرح کے آرام و آسائش میسر ہوجاتے ہیں وہان لوگ سر جھکاتے ہیں اور بدگوئی کرنیوالے حسد کی آگ میں جلتے ہیں بجکہ دوست کے دل کو سکنو ملتا ہے اے نانک نام کی یادوریاض سے ۔

پاۄن پتِت پُنیِت کتہ نہیِ سیۄیِئےَ ॥
جھوُٹھےَ رنّگِ کھُیارُ کہاں لگُ کھیۄیِئےَ ॥
ہرِچنّدئُریِ پیکھِ کاہے سُکھُ مانِیا ॥
ہرِہاں ہءُ بلِہاریِ تِنّن جِ درگہِ جانِیا ॥੧੯॥
لفظی معنی:
پاون۔ پاک خدا۔ پتت۔ بدکردار ۔ پنیت۔ نہایت پاک۔ کتہ ۔ کبھی۔ سیویئے ۔ خدمت۔ جھوٹھے رنگ۔ پیار جھوٹھے ۔ خوآر۔ ذلیل۔کہاں لگ۔ کب تک ۔ کھوییئے ۔ کب تک جاری رہ سکتی ہے ۔ ہری چندوری ۔ ہوائی قلعے ۔ پیکھ ۔ دیکھکر۔ درگیہہ۔ بارگاہ خدا۔
ترجمہ:
جھوٹی نعمتوں کی محبت میں کسکو آرام نصیب ہوا ہے ۔ جبتک گناہگاروں بدکرداروں کو راہ راست پر لاکر پاک و پائش بنانے والے کی خدمت نہیں کی ۔ ایسی حالت مین کب تک زندگی بسر ہوگی ۔ قربان ہوں ان پر جو خدا کے دربار میں عزت پاتے ہیں۔

کیِنے کرم انیک گۄار بِکار گھن ॥
مہا د٘رُگنّدھت ۄاسُ سٹھ کا چھارُ تن ॥
پھِرتءُ گرب گُبارِ مرنھُ نہ جانئیِ ॥
ہرِہاں ہرِچنّدئُریِ پیکھِ کاہے سچُ مانئیِ ॥੨੦॥
لفظی معنی:
گوار۔ جاہل۔ کرم انیک۔ بیشمار اعمال۔ ۔ بکار۔ فضول۔ مہاں ۔ بھاری ۔ درگندھت۔ بدبودار۔ واس۔ رہائش ۔ چارتن ۔ جسم خا میں ملتا ہے ۔ گربھ ۔ غرور ۔ غبار اندھیرا ۔ مرن نہ جانیئ ۔ موت کی سمجھ نہیں۔ ہری چندوری ۔ سراب۔ ہوائی قلعے ۔ پیکھ۔ دیکھکر ۔ سچ مانیئی ۔ حقیقت سمجھتا ہے ۔
ترجمہ:
جاہل انسان بیشمار بدکاریاں کرتا ہے اور بدیوں و میں مشغول رہتا ہے ۔ جسکی وجہ سے خاک چھانتا ہے غرور اور جہالت میں زندگی بسر کرتا موت کی خبر نہیں اور ہوائی قلعے اور جھوٹی اُمیدیں باھندتا رہتا ہے اور اس زندگی کو صدیوی سمجھتا ہے ۔

جِس کیِ پوُجےَ ائُدھ تِسےَ کئُنھُ راکھئیِ ॥
بیَدک انِک اُپاۄ کہاں لءُ بھاکھئیِ ॥
ایکو چیتِ گۄار کاجِ تیرےَ آۄئیِ ॥
ہرِہاں بِنُ ناۄےَ تنُ چھارُ ب٘رِتھا سبھُ جاۄئیِ ॥੨੧॥
لفظی معنی:
پوجے اودھ۔ عمر ختم ہوجائے ۔ تسے ۔ اپسے ۔ بیدک۔ حکیمی ۔ حکمت۔ اُاو۔ علاج۔ بھاکھئی۔ بیان کرتے ہیں۔ ایکو ۔ واحد۔ مراد خدا۔ چیت۔ یاد۔ کاج ۔ کام۔ ہرہاں ۔ اے خدا۔ بن ناوے ۔ الہٰی نام کے بگیر۔ چھار۔ خاک۔ برتھا۔ بیکار۔
ترجمہ:
جو شخص عمر رسیدہ ہوگیا اسے کون بچا سکتا ہے حکیم بہت دوائیں نسخے بناتا ہے اے جاہل انسان الہٰی نام ست سچ و حق و حقیقت کے بغیر یہ جسم خا ک کے برابر ہے بیکار چلا جات اہے ۔

ائُکھدھُ نامُ اپارُ امولکُ پیِجئیِ ॥
مِلِ مِلِ کھاۄہِ سنّت سگل کءُ دیِجئیِ ॥
جِسےَ پراپتِ ہوءِ تِسےَ ہیِ پاۄنھے ॥
ہرِہاں ہءُ بلِہاریِ تِنّن٘ہ٘ہ جِ ہرِ رنّگُ راۄنھے ॥੨੨॥
لفظی معنی:
اوکھد۔ دوائی۔ اپار۔ بیشمار۔ امولک۔ اتنا قیمتی کہ قیمت کا تعین نہ ہوسکے ۔ پیجی ۔ ذہن نشین اور عمل پیرا کیجیئے ۔ مل مل گھاویہہ سنت۔ محبوب خدا سے ملکر ذہن نشین کرؤ۔ سگل کو دیجیئے ۔ اور اس دوائی کو سب کو دیجیئے ۔ پراپت۔ حاصل تسے ۔ اسے ۔پاونے ۔ پاتا ہے ۔ ہر رنگ راونے ۔ الہٰی پیار کا لطف لیتے ہیں۔
ترجمہ:
الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت ایسی بیش قیمت دوائی جس کی قیمت مقرر کرنا محال اور ناممکن ہے ۔ اسے پیؤمراد ذہن نشین کرؤ۔ اور اس پر عملکرؤ۔ محبوب الہٰی سنت سے ملکر ذہن نشین کرؤ عملکرؤ اور سب میں بانٹو۔مگراُسےملتیہےجو اسکاحقدار ہوتا ہے ۔قربانو ہوں انپرجو الہٰیپیارکالطف اُٹھاتے ہیں۔

ۄیَدا سنّدا سنّگُ اِکٹھا ہوئِیا ॥
ائُکھد آۓ راسِ ۄِچِ آپِ کھلوئِیا ॥
جو جو اونا کرم سُکرم ہوءِ پسرِیا ॥
ہرِہاں دوُکھ روگ سبھِ پاپ تن تے کھِسرِیا ॥੨੩॥
لفظی معنی:
جب روحانی حکیموں کی سنگت اکھٹی ہوتی ہے تو دوائی معافق ہوجاتی ہے جب خدا خود امیدادی ہوتا ہے تو انکے کئے ہوئے نیک اعمال اور نیکیاں ہر طرفل پھیل جاتی ہیں۔ لہذا ہمیشہ قسم کی بیماریں اور گناہ دور ہوجاتے ہیں۔

چئُبولے مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سنّمن جءُ اِس پ٘ریم کیِ دم ک٘ز٘زِہُ ہوتیِ ساٹ ॥
راۄن ہُتے سُ رنّک نہِ جِنِ سِر دیِنے کاٹِ ॥੧॥
پ٘ریِتِ پ٘ریم تنُ کھچِ رہِیا بیِچُ ن رائیِ ہوت ॥
چرن کمل منُ بیدھِئو بوُجھنُ سُرتِ سنّجوگ ॥੨॥
ساگر میر اُدِیان بن نۄ کھنّڈ بسُدھا بھرم ॥
موُسن پ٘ریم پِرنّم کےَ گنءُ ایک کرِ کرم ॥੩॥
موُسن مسکر پ٘ریم کیِ رہیِ جُ انّبرُ چھاءِ ॥
بیِدھے باںدھے کمل مہِ بھۄر رہے لپٹاءِ ॥੪॥
جپ تپ سنّجم ہرکھ سُکھ مان مہت ارُ گرب ॥
موُسن نِمکھک پ٘ریم پرِ ۄارِ ۄارِ دیݩءُ سرب ॥੫॥
لفظی معنی:
سحن۔ جو شاہباز پوے کا ایک سکھ ہوا ہے ۔ اے سمن ۔ جؤ۔ جب ۔ پریم۔ پیار۔ دم۔ دولت ۔ ساٹ۔ تبادلہ ۔ راون ۔ بتے ۔ راون جیسے ۔ رنک۔ کنگال۔ غریب۔ جن۔ ۔ جسنے ۔ سردینے کاٹ۔ سربھینٹ کر دیئے (1) تن کھچ رہیا۔ جسم محوومجذوب ہوگیا بیچ نہ رائی ہوت۔ رائی کے دانے جتنا مراد ذا سا بھی فرق نہیں رہا۔ چرن کمل۔ پاک پاؤں ۔ من بیدھیؤ ۔ دل کو گرفتار کر لیا۔ بوجھن۔ سمجھ ۔ سرت۔ ہوش۔ سنجوگ۔ ملاپ (2) ساگر۔ سمندر۔ میر۔ پہاڑ۔ اویان۔ ویرناہ ۔ بن۔ جنگل۔ بسدا۔ زمین۔ بھرم۔ بھٹکن۔ وہم وگمان نوکھنڈ۔ نو براعظم ۔ موسن۔ روحانی واخلاقی دولت لٹا رہے انسان ان پر آسمان انسانی قلب ۔ سکر۔ چاندی گنٹو ۔ گنتا ہوں۔ ایک کرم کرم ۔ ایک قدم کے برابر (3) بیدھے ۔ بندھے ہوئے ۔ لپٹائے ۔ لپٹ رہے ہیں (4) جپ تپ۔ عبادت وریاجت ۔ سنجم۔ پرہیز گاری ۔ ضبط۔ ہرکھ ۔ خوشی ۔ مان۔ وقار۔ محت۔ عظمت۔ گربھ ۔ غرور۔ نمکھک۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں۔ متھ بیوہار۔ واردینؤ۔ قربان کردوں ۔
ترجمہ:
اے سخی خیرات کرنیوالے سمن اگر پریم پیار محبت کا تبادلہ چندسکوں کے بدلےہو جاتا تو راون ایک بادشاہ تھا غریب اور کنگال نہیں تھا۔ جسکی ساری سلطنت سونے کی تھی اُسنے مذہبی کتابوں کے مطابق شوجی کو خوش کرنے کے لئے دس سرکات کر دیئے (1) میرا جسمپریمپیار میں اتنا محو ومجذوب ہوگیا ہے ۔کہمعمولی اور ائی جتنا بھی فرق نہیں رہا۔ میرا دل پا پاؤں کا گرویدہ ہوگیا ہے اسکی سمجھ عقل و ہوش کے الہٰی ملاپ سے آتی ہے (2) سمندر پہاڑ ویرانہ جنگل نو براعظموں کا اور ساری زمین پر پھرتا رہوں۔ اے موسن پیارے کے پیار میں ان سب کو ایک قدمیا کرم سمجھتا ہوں (3) چاند کی چاندنی سارے اور پیار کی روشنی آسمان میں پھیلی ہوئی ہے اسطرح سے کنول کے پھول کی خوشبو کے پریم پیار عشق نے اپنی پنکھڑیوں کی لپٹ میں لے ۔ آسمان کو الہٰی پیار کی روشی روشن کرتی ہے (4) عبادت وریاضت پرہیزگاری ضبط خوشی ووقار و عظمت اور غرور کو صرف آنکھ جھپکنے الہٰی وصل و محبت پر ان سب کو قربان کرتا ہوں۔

موُسن مرمُ ن جانئیِ مرت ہِرت سنّسار ॥
پ٘ریم پِرنّم ن بیدھِئو اُرجھِئو مِتھ بِئُہار ॥੬॥
گھبُ دبُ جب جاریِئےَ بِچھُرت پ٘ریم بِہال ॥
موُسن تب ہیِ موُسیِئےَ بِسرت پُرکھ دئِیال ॥੭॥
جا کو پ٘ریم سُیاءُ ہےَ چرن چِتۄ من ماہِ ॥
نانک بِرہیِ ب٘رہم کے آن ن کتہوُ جاہِ ॥੮॥
لکھ گھاٹیِں اوُݩچوَ گھنو چنّچل چیِت بِہال ॥
نیِچ کیِچ نِم٘رِت گھنیِ کرنیِ کمل جمال ॥੯॥
کمل نیَن انّجن سِیام چنّد٘ر بدن چِت چار ॥
موُسن مگن مرنّم سِءُ کھنّڈ کھنّڈ کرِ ہار ॥੧੦॥
مگنُ بھئِئو پ٘رِء پ٘ریم سِءُ سوُدھ ن سِمرت انّگ ॥
پ٘رگٹِ بھئِئو سبھ لوء مہِ نانک ادھم پتنّگ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
مرم۔ راز ۔ بھید۔ جانئی۔ نہیں سمجھتا۔ مرت۔ روحانی موت۔ ہرت۔ روحانی واخلاقی لوٹ۔ پریم پرنم۔ پیارے کی محبت مین۔ بیدھیؤ۔ گرفتار۔ متھ۔ جھوٹا۔ بیوہار۔ چال چلن۔ کاروبار 6() گھب ۔ گھر ۔ دب۔ سرمایہ۔ دولت ۔ جارییئے ۔ جلادیں۔ بچھرت۔ جدائی۔ بیحال۔ بری حالت۔ موسیئے ۔ لٹ جاتے ہیں۔ پرکھ دیال۔ رحمان الرحیم (7) ستوآن ۔ منورتھ ۔ نشانہ ۔ جتو۔ یاد۔ برہی پریم کے ۔ خدا کے پریمی آن نہ کتہو۔ اور کسی جگہ (8) لکھگائیں ۔ جسکا نشانہبلند ہے خواہشات اونچی ہیں۔ چنچل چت۔ بھٹکتا من ۔ چیت سجال ۔ عذاب پاتا ہے ۔ نیچ کیچ ۔ جیسے کیچر زیر ہوتا ہے ۔ کرتی ۔ اعمال کمل جمال۔ کنول کا خوبصورت پھول (9) نین۔ آنکھیں۔ انجن۔ سرمہ ۔سیام ۔ کالا۔ چندربدن۔ چاند سا ۔جسم۔ چت چار۔ جو دلکو اچھا لگاتا ہے (10) مگن ۔ محو۔ مست ۔ بھیؤ۔ ہوگیا۔ پریہ پریمسیؤ۔ پیارے کے پیار میں۔ سددھ ۔ سدھ ۔ ہوش۔ سمرت۔ یادوریاض میں۔ انگ ۔ جسم۔پرگٹ۔ ظاہر۔ مشہور۔لؤ۔لوگوں۔ ادھم۔ نیچ ۔ پتنگ ۔ پتنگا۔
ترجمہ:
اے موسن راز نہیں جانتا تو روحانی واخلاقی موت مر رہا ہے اور سارا عالم تیری طرح روحانی واخلاقی موت مررہا ہے اور روحانی زندگی کا سرمایہ لٹارہا ہے پیارےخدا سے لپار نہیں جھوٹی روایات اور کاروبارمین مصروف ہے (6) گھر اور مال و اسباب جل جاتا ہے اُس سےجدائی پائیا ہوا انسان بھاری عذاب محسوس کرتا ہے اے موسن تب ہی لٹتا ہےجب رحمان الرحم خدا کو بھلا دیتا ہے (7) جنکا زندگی کا مقصد ہی محبت ہے جو دلمیں خدا بساتے ہیں وہ عاشقان الہٰی ہیں وہ کسی دوسرے سے پیار کرتے (8) یہ بھٹکتا من دنیاوی ترقی کی بلند مزنولوں کو اپنا زندگی نشانہ بنائے رکھتا ہے ۔ غرور کرتا ہے اور عذابپاتا ہے مگر کیچڑ نیچے ہوتا ہے مراد اس مین عاجزی و انکساریہے جسکی برکت سے اسمیں پاک خوبصورت کنول کے پھول اگتےہیں (9) کنول کے پھول جیسی آنکھیں سرمہ سیاہ بدن چاند سا مکھڑا بلندخیال کا ملاپ چاتا ہے تو یہ راز سمجھ لے تو دنیاوی عالم کیسیر عبادت وریاضت و پرہیز گاریکے دکھاوےچھور کرخدا میں محوومجذوبہوا (10) جو اپنے پیارے کے پیار مین اتنا محوومجذوب ہوجاتا اسے اپنے جسم کی ہوش اور خیال نہیں رہتا اے نانک۔ ایک ننھا ساپتنگا سارےعالم میں شہرت پاتا ہے ۔
مراد:
الہٰی محبت نہ تو خریدی جاسکتی ہے نہ عبادت ریاضت پرہیز گاری ارو دوسرے اعمالوں سے صرف خودی کو چھوڑ کر اسمیں محوومجذوب رہتے ہوئے کاربار کرنے سےحاسل ہوتی ہے ۔

سلوک بھگت کبیِر جیِءُ کے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کبیِر میریِ سِمرنیِ رسنا اوُپرِ رامُ ॥
آدِ جُگادیِ سگل بھگت تا کو سُکھُ بِس٘رامُ ॥੧॥
لفظی معنی:
سمرنی ۔ تسبیح۔ مالا۔ رسنا۔ زبان۔ رام۔ خدا ۔ اللہ ۔ واہگورو۔ آو۔ آغاز۔ سگل۔ سارے ۔ بھگت۔ عاشقان الہٰی ۔ بسرام۔ سکون۔ آد۔ آغاز عالم۔ جگاد۔ مابعد کے دور زمان۔
ترجمہ:
اے کبیر میری زبان پر ہے نام خدا کا یہی تسبیح میری ہے ۔ جب سے یہ عالم آئیا ہے ظہور میں اور مابعد کے دؤر زماں ہما عاشقان خدا سکون وہ پاتےہیں۔

کبیِر میریِ جاتِ کءُ سبھُ کو ہسنیہارُ ॥
بلِہاریِ اِس جاتِ کءُ جِہ جپِئو سِرجنہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
اے کبیر میری ذات پر ہنستا ہے ہر کوئی۔ مگر جب اسمیں پیدا ہوکر خداوندکریم عبادت وریاضت اور بندگی کرتاہے تو قربان ہوں اُسپر ۔

کبیِر ڈگمگ کِیا کرہِ کہا ڈُلاۄہِ جیِءُ ॥
سرب سوُکھ کو نائِکو رام نام رسُ پیِئو ॥੩॥
لفظی معنی:
اے کبیر کیوں شکستہ دل ہو رہا ہے خدا جو تمام آرام و آسائش کا مالک ہے اسکے نام کا جو آب حیات مراد زندگی کو روحانی اورخلاقی طور پر پاک بناتا ہے لطف اُٹھا۔ (3)

کبیِر کنّچن کے کُنّڈل بنے اوُپرِ لال جڑاءُ ॥
دیِسہِ دادھے کان جِءُ جِن٘ہ٘ہ منِ ناہیِ ناءُ ॥੪॥
لفظی معنی:
کنچن ۔ سونا۔ کنڈل۔ بالیاںیا بالے ۔ دییہہ۔ دکھائی دیتے ہوں ۔ دادھے ۔ جلے ۔ کان۔ کانے ۔
ترجمہ:
اے کبیراگر سونے کے لعل زمرد جڑاؤ بالے بننے ہوں اور کانوں میں ڈالے ہوں جن کے دلمیں الہٰی نام ست سچ حق اور حقیقت نہیں بستی انکے کنڈل جلے ہوئے کانوں کی مانند ہیں دکھائی۔ (4)

کبیِر ایَسا ایکُ آدھُ جو جیِۄت مِرتکُ ہوءِ ॥
نِربھےَ ہوءِ کےَ گُن رۄےَ جت پیکھءُ تت سوءِ ॥੫॥
لفظی معنی:
ایک آدھ ۔ جوجیوت مربک ہوئے ۔ جو دوران حیات اپنی خواہشات ختم کرے ۔ نربھے ۔ بیخوف۔ گن روے ۔ الہٰی حمدوثناہ کرے ۔ جت پیکھؤ۔ جدھر نظر دوڑاتا ہون ۔ تتسوئے وہ وہیں۔
ترجمہ: اے کبیر ایسے انسان بہت کم ہوتے ہیں جو دوران حیات پانی خواہشات مٹا کر بیخوف ہوکر الہٰی حمدوثناہ کرتےہیں۔ اُس خدا کی جو جدھر جاتی ہے نظر وہاں موجود ہے (5)

کبیِر جا دِن ہءُ موُیا پاچھےَ بھئِیا اننّدُ ॥
موہِ مِلِئو پ٘ربھُ آپنا سنّگیِ بھجہِ گد਼بِنّدُ ॥੬॥
لفظی معنی:
جادن ۔ جس دن۔ ہؤ۔ خودی۔ خوئشتا۔ انند۔ سکون ۔ سنگی ۔ ساتھی۔ بھجیہہ۔ یادوریاض ۔
ترجمہ:
اے کبیر جس دن سے میری خودی و خوئشتا ختم ہوگئی مجھے سکون ملا ۔ میرا ملاپ میرے خدا سے ہوا۔ میرے ساتھی مراد اعضائے جسمانی یادالہٰی میں محو ہوگئے (6)

کبیِر سبھ تے ہم بُرے ہم تجِ بھلو سبھُ کوءِ ॥
جِنِ ایَسا کرِ بوُجھِیا میِتُ ہمارا سوءِ ॥੭॥
لفظی معنی:
ہم تج۔ مجھے چھوڑ کر ۔ بھلے ۔ نیک۔ لوجھیا۔ سمجھ لیا۔ میت۔ دوست۔ سوئے ۔ وہی ۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ جب سے الہٰی نام کے سبق سے سچ حقیقت کو Page No 228 is miss

کبیِر آئیِ مُجھہِ پہِ انِک کرے کرِ بھیس ॥
ہم راکھے گُر آپنے اُنِ کیِنو آدیسُ ॥੮॥
کبیِر سوئیِ ماریِئےَ جِہ موُئےَ سُکھُ ہوءِ ॥
بھلو بھلو سبھُ کو کہےَ بُرو ن مانےَ کوءِ ॥੯॥
کبیِر راتیِ ہوۄہِ کاریِیا کارے اوُبھے جنّت ॥
لےَ پھاہے اُٹھِ دھاۄتے سِ جانِ مارے بھگۄنّت ॥੧੦॥

کبیِر چنّدن کا بِرۄا بھلا بیڑ٘ہ٘ہِئو ڈھاک پلاس ॥
اوءِ بھیِ چنّدنُ ہوءِ رہے بسے جُ چنّدن پاسِ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
پروا۔ پودا۔ بھلا۔ بیڑھیؤ۔ گھرا ہوا۔ ڈھاک پلاس۔پلاہ اور زیر درختی ۔ بسے ۔ جو بستا ہے ۔ پاس۔ ساتھ نزدیک۔
ترجمہ:
چندن کےپودےکو اے کبیر اچھا سمجھوخواہ اسکے اردگر زیر درختی اور پلاہ ہوں وہ بھی چندن ہوجاتا ہے جو اسکے نزدیک آگے ہوتےہیں۔ ۔نیکوں پارساؤں خدا پرستوں زاہدوں پرہیز گاروں کی صحبت و قربت پرستوں بدکرداروں کو بھی نیک خدا پرست اور پرہیز گار خدا ترس بنا دیتی ہے ۔ (11)

کبیِر باںسُ بڈائیِ بوُڈِیا اِءُ مت ڈوُبہُ کوءِ ॥
چنّدن کےَ نِکٹے بسےَ باںسُ سُگنّدھُ ن ہوءِ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
بڈائی ۔ عظمت و حشمت کی خودی میں۔ لوڈیا۔ ڈوبیا۔ ایؤ ۔ اسطرح سے ۔ چندن ۔ سےمرادنیک ۔ پارسا۔ نکٹ۔ نزدیک ۔ قربت ۔ سگند۔ خوشبوح ۔ اچھے تاثرات۔
ترجمہ:
جس طرح سے اے کبیر بانس جو اپنی بلندی کا غرور کرتا ہے ۔ چندن کی صحبت و قربت حاصل ہونے کے باوجود اُسکے اوصاف خوشبوں اور تاثرات سے محروم رہتاہے ۔ اے لوگوں بانس کی مانند خودی کی وجہ سے نیک پارساؤں والی اللہ سنتوں عابدوں کی صحبت و قربت کے باوجود کہیں اُنکے نیک خیالات سبق و واعظ اور نیک تاثرات سے محروم نہ رہ جاؤ۔ (12)

کبیِر دیِنُ گۄائِیا دُنیِ سِءُ دُنیِ ن چالیِ ساتھِ ॥
پاءِ کُہاڑا مارِیا گاپھلِ اپُنےَ ہاتھِ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
دین۔ مذہب۔ انسانی فرض۔ انسانیت ۔ دنی ۔ دنیا۔ سیؤ۔ کیخاطر ۔ غافل۔ لاپرواہ ۔
ترجمہ:
اے کبیر ۔ غافل۔ مدہوش ۔ انسان دنیاوی عظمت و حشمت کے لئے دنیاوی نعمتوں اور دؤلت کی خاطر انسانیت فرض شناشی مذہبی رواداری چھوڑ دی مگر یہ عظمت و حشمت دنیاوی نعمتیں اور سرمایہ بوقت اخرت ساتھ نہیں جاتا۔ (13)

کبیِر جہ جہ ہءُ پھِرِئو کئُتک ٹھائو ٹھاءِ ॥
اِک رام سنیہیِ باہرا اوُجرُ میرےَ بھاںءِ ॥੧੪॥
لفظی معنی:
جہ جہ ۔ جہاں جہاں۔ ہؤ۔ میں۔ کؤتک۔ تماشے ۔ تھاؤ۔ ٹھائے ۔ جگہ جگہ ۔ سنیہی ۔ ساتھی۔ سمبندھی ۔ باہر۔ بغیر ۔ اوجر۔ ویرانہ ۔ سنان۔ میرے بھانیئے ۔ میرے لئے ۔
ترجمہ:
اے کبیر جہاں جہاں میں گیا وہاں دنیاوی کھیل تماشے ہو رہے تھے ہر جگہ بجگہ ۔ مگر واحدخدا جو مریا ساتھی سمبندی اور رشتہ دار کے بغیر میرے لئے ویرناہ اور سنسان دکھائی دیا۔ (13)

کبیِر سنّتن کیِ جھُنّگیِیا بھلیِ بھٹھِ کُستیِ گاءُ ॥
آگِ لگءُ تِہ دھئُلہر جِہ ناہیِ ہرِ کو ناءُ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
جھنگییا۔ ۔ جھونپڑی۔ بھلی ۔ اچھی۔ بھٹھ۔ بھھٹی ۔ کستی ۔ جھوٹا۔ گاؤں۔ قبصہ ۔ دھؤلہر۔محلات۔ ہرکاناؤں ۔ الہٰی نام۔ ست ۔ سچ ۔ حق و حقیقت۔
ترجمہ:
اے کبیر محوبان الہٰی سنتوں کی جھونپڑی اچھی ہے بہنسبت جھوٹے جلتے گاؤں سے ایسے محالات جل کیوں نہ جائیں جہاں نہیں خدا کانام سچ و حقیقت کا پاس۔ (14)

کبیِر سنّت موُۓ کِیا روئیِئےَ جو اپُنے گ٘رِہِ جاءِ ॥
روۄہُ ساکت باپُرے جُ ہاٹےَ ہاٹ بِکاءِ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
گریہہ۔ گھر۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ منکر۔ باپرے ۔ ۔سچا ۔ بدنصیب۔ ہائے ہاٹ ہاٹ بکائے ۔
ترجمہ:
اے کبیر محبوب الہٰی سنت کی موت پر افسوس کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ محوبان الہٰی کا وطن ہے مادہ پرست منکر و منافق کا افسوس کرنا چاہیے کیونکہ اسے تناسخ نصیب ہوگا۔ (15)

کبیِر ساکتُ ایَسا ہےَ جیَسیِ لسن کیِ کھانِ ॥
کونے بیَٹھے کھائیِئےَ پرگٹ ہوءِ نِدانِ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
کھان۔ گھٹی ۔ کونے ۔ گوشہ نشین ہوکر۔ پرگٹ۔ ظاہر۔ ندان ۔ بوقت آخرت۔
ترجمہ:
اے کبیر! مادہ پرست منکر ومنافق ایسی شخصیت ہے ۔جیسی لہسن کیگھٹی جیسےخوآہ گوشہ نشین ہوکر کھائیاجائے تب بھی ظاہر عام ہوجاتی ہے ۔ (17)

کبیِر مائِیا ڈولنیِ پۄنُ جھکولنہارُ ॥
سنّتہُ ماکھنُ کھائِیا چھاچھِ پیِئےَ سنّسارُ ॥੧੮॥
لفظی معنی:
مائیا ڈولی ۔ ڈگمگانے والی۔ پون۔ ہوا۔ وہے ۔ چلتی ہے ۔ ہو ۔ ٹھنڈی ۔ برف۔ بلوئیا۔ رڑکیا۔ اور ۔ دوسرے ۔ بلونہار۔ بلونے کی توفیق رکھتے ہیں۔
ترجمہ:
یہ انسانی جسم ایک چاٹی یارڑکنا ہے اسمیں سانس مدھانی ہیں جو الہٰی نام سے پرسکون ہو جاتے ہیں محوبان خدا سنتوں نے حقیقت اپناکر اسکا لطف لیا دوسرے بلونے والے ہیں مراد جو خدا اور نیک زندگی بسر کرتے ہین نیکوں اور نیک کردار مطابق زندگی کا لطف اُٹھائے ہیں۔ خدا رسیدہ محوبان الہٰی حقیقی حقیقت پر مبنی زندگی بسر کرتےہیں اور عام لوگ دنیاوی نعتموں کے حصول میں مصروف رہتے ہیں۔

کبیِر مائِیا ڈولنیِ پۄنُ ۄہےَ ہِۄ دھار ॥
جِنِ بِلوئِیا تِنِ کھائِیا اۄر بِلوۄنہار ॥੧੯॥
لفظی معنی:
مائای ڈولنی ۔ دنیا ایک چاٹی سمجھو ۔ پون وہے ہودھار۔ ٹھنڈی ۔ برفانی ہواچل رہی ہے ۔ انسانی سانس یا زندگی کی رو کو مدھافی سمجہو۔ نام ۔ ست ۔ سچ حقیقت ۔ اسمین ٹھنڈک پہنچا والا ہے ۔ جیسے نام پر عمل کیاحقیقت پائی جس سے زندگی کا اصلی مقصد الہٰی ملاپ سچ وحقیقت کا مکھن حاصل کیا جبکہ دنیا والے دنیاوی نعمتوں کے حصل میں لگے رہے ۔

کبیِر مائِیا چورٹیِ مُسِ مُسِ لاۄےَ ہاٹِ ॥
ایکُ کبیِرا نا مُسےَ جِنِ کیِنیِ بارہ باٹ ॥੨੦॥
لفظی معنی:
چوڑی ۔ چوری کرانیوالی ۔ س مس دہوکا دیکر۔ لاوے ہاٹ۔ اپنا کاروبار کامیابی بناتی ہے نہ مستے دہوکا نہین کھاتا۔ کنی بارہ باٹ بارہ ٹکڑے کر دیئی۔
ترجمہ:
اے کبیر یہ دنیاوی دولت بدکاروں کی ماں یا کھان ہے ۔ جو لوگ زندگی کا مقصد اور حقیقت بھلا کر دنیاوی دولت اور نعمتوں کے لئے بھٹکتے ہیں انہین پھسلا کر یہ اپنا مقصد حاصل کرتی ہے واحد کبیر اسکے دہوکے فریب میں نہیں آئیا جس نے اسک پاش پاش کردیا۔ (20)

کبیِر سوُکھُ ن ایݩہ جُگِ کرہِ جُ بہُتےَ میِت ॥
جو چِتُ راکھہِ ایک سِءُ تے سُکھُ پاۄہِ نیِت ॥੨੧॥
لفظی معنی:
اینہ جگ۔ اس زمانے میں۔ بہتے میت ۔ زیادہ دوست۔ ایک ۔ واحد۔ نیت ۔ ہر روز ۔ ۔
ترجمہ:
اے کبیر زیادہ دوست بنانے سکھ حاصل نہیں اس لئے زیادہ دیوی دیوتاؤں کی پرستش سے بھی سکون حاصل نہیں ہوسکتا جسکا واحد خدا میں یقین وایمان ہے وہ ہر روز سکون پاتا ہے ۔ (21)

کبیِر جِسُ مرنے تے جگُ ڈرےَ میرےَ منِ آننّدُ ॥
مرنے ہیِ تے پائیِئےَ پوُرنُ پرماننّدُ ॥੨੨॥
لفظی معنی:
مرنے ۔ روحانی و دنیاوی واسطہ۔ آنند۔ سکون۔ خوشی۔ مرنے ہیتے ۔ دنیاوی برائیوں کو چھوڑنےتعلقات منقع کرنے سے ۔رشتے توڑنے سے جو ایک موت کے برابر ہے لوگ ڈرتے ہیں۔ جبکہ مجھے اس سے سکونحاصل ہوتا ہےلہذا ایسی محبت ختم کرنےسے کامل خدا جو بلند سے بلند ترین سکون و خوشیوں کا مالک ہے کا وصل و ملاپ نصیب ہوتا ہے ۔22)

رام پدارتھُ پاءِ کےَ کبیِرا گاںٹھِ ن کھول٘ہ٘ہ ॥
نہیِ پٹنھُ نہیِ پارکھوُ نہیِ گاہکُ نہیِ مولُ ॥੨੩॥
لفظی معنی:
پدارتھ ۔ نعمت۔ گانٹھ نہ کھول۔ حقیقت پاکر اسکے ملنےکا راز افشاں نہ کر۔ پٹن ۔ شہر۔ پار کھو۔ قدردان ۔ گاہک ۔ خریدار۔ مول۔ قسمت۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ تجھے الہٰی وصل و ملاپ کی نعمت حاصل کرکے اسکا راز افشاں نہ کر نہ تو یہاں کوئی شہر نہ قدردان نہ قدردان نہ اسکی قیمت ادا کرنے والا اور پہچاننے والا ہے (23)

کبیِر تا سِءُ پ٘ریِتِ کرِ جا کو ٹھاکُرُ رامُ ॥
پنّڈِت راجے بھوُپتیِ آۄہِ کئُنے کام ॥੨੪॥
لفظی معنی:
تاسیؤ۔ اُس سے ۔ پریت۔ پیار۔ پریم۔ اتھا کرام۔ مالک۔ خدا۔ پنڈت۔ عالم فاضل۔ راجے ۔ حکمران۔ بھوپتی ۔ زمیندار۔ گونے کام ۔ کس کام۔
ترجمہ:
اے کبیر اس سے پیار کر محبت کر جسکا مالک ہے خود خدا یہ عالم فاضل حکمران اور زمیندار کس کے کام نہیں آتے (24)

کبیِر پ٘ریِتِ اِک سِءُ کیِۓ آن دُبِدھا جاءِ ॥
بھاۄےَ لاںبے کیس کرُ بھاۄےَ گھررِ مُڈاءِ ॥੨੫॥
لفظی معنی:
پریت۔ پریم پیار۔ آن دبدھا۔ دنیاوی دوچتی ۔ نیم دردوں نیم بروں۔ بھاوے ۔ چاہے خوآہ۔
ترجمہ:
اے کبیر واحد خدا سے پیار کرتا کہ دنیاوی دوچتینیم درو نیم بروں ختم ہو ائے ۔ خوآہ لمبے کیس کرے خوآہ سرمنڈاے ۔

کبیِر جگُ کاجل کیِ کوٹھریِ انّدھ پرے تِس ماہِ ॥
ہءُ بلِہاریِ تِن کءُ پیَسِ جُ نیِکسِ جاہِ ॥੨੬॥
لفظی معنی:
کاجل۔ ایک خاص قسم کا سرمہ ۔ اندھ ۔ اندھا۔ بے عقل۔ بلہاری ۔ قربان۔ پیس۔ جو اس کو ٹھڑی میں پڑ کر۔نکس جائے ۔
ترجمہ:
یہ دنیا ایک کالخ سے بھری ہوئی کو ٹھڑی کی مانند ہے غافل بیوقوف اسمیں گرتے ہیں میں قربان ہوں ان پر جو اس میں گر کر بھی اس باہر نکل آتے ہیں۔ مراد یہ دنیا برائیوں بدیوں کی کوٹھڑی ہے ۔جو انسان کو داغدار بناتی ہے برائیوں میں لگا کر اندھے جو عقل و ہوش سے اندھے ہیں جو دنیا میں رہتے ہوئے بیداغ زندگی گذار کر اس جہاں سے رخصت ہوتے ہیں میں ان پر قربان ہوں ۔

کبیِر اِہُ تنُ جائِگا سکہُ ت لیہُ بہورِ ॥
ناںگے پاۄہُ تے گۓ جِن کے لاکھ کرورِ ॥੨੭॥
لفظی معنی:
جائیگا۔ ختم ہو گا۔ اگر کس کتے ہو۔ لیہو بہؤر۔ بچا سکو۔ نانگے پاوہو۔ ننگے پاؤں۔ جنکے لاکھ کروڑ۔ جو لاکھوں کروڑوں کے مالک تھے ۔
ترجمہ:
اے کبیر یہ جسم مٹ جائیگا اگر اسے مٹنے سے ختم ہونے سے بچا سکتے ہو تو بچا لو لہذا یہ لازمی ختم ہوگا۔ جنکے پاس لاکھوں کروڑوں سرمایہ تھا آخر اس جہاں سے ننگے پاؤں رُخَصت ہوئے ۔

کبیِر اِہُ تنُ جائِگا کۄنےَ مارگِ لاءِ ॥
کےَ سنّگتِ کرِ سادھ کیِ کےَ ہرِ کے گُن گاءِ ॥੨੮॥
لفظی معنی:
تن جائیگا۔ لازمی ختم ہوگا۔ کونے مارگ لائے ۔ کس راہ پر لائیا جائے ۔ سنگت سادھ ۔ خدارسیدہ سادھ کی صحبت و قربت۔ ہرکے گن گائے ۔ الہٰی حمدوثناہ کر ۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ اس جسم نے آخر مٹ جانا ہے اس لئے اسے کس راہ پر چلائا جائے ۔ اسکے لئے خدا رسیدہ پاکدامن سادھ کی صحبت و قربت اختیار کر اور خدا کی حمدوثناہ کر۔

کبیِر مرتا مرتا جگُ موُیا مرِ بھیِ ن جانِیا کوءِ ॥
ایَسے مرنے جو مرےَ بہُرِ ن مرنا ہوءِ ॥੨੯॥
لفظی معنی:
مر ۔ مراد حقیقی موت۔ بہور۔ دوبارہ۔
ترجمہ:
اے کبیر یوں تو سارا عالم اپنی اپنی آئی موت مر رہا ہے مگر حقیقتاً موت دوران حیات دنیاوی خواہشات ختم کرنا ہی حقیقی موت جس سے بار بار روحانی وآخلاقی موت نہیں مرنا ہوتا۔

کبیِر مانس جنمُ دُلنّبھُ ہےَ ہوءِ ن بارےَ بار ॥
جِءُ بن پھل پاکے بھُءِ گِرہِ بہُرِ ن لاگہِ ڈار ॥੩੦॥
لفظی معنی:
درلبھ ۔ نایاب۔ بارئے بار۔ دوبارہ حاصل نہیں ہوتی۔ پھل پاکے ۔ پھل پک کر۔ بہور۔ دوبارہ۔
ترجمہ:
ا ے کبیر انسانی زندگی نایاب ہے دوبار حاصل نہیں ہوتی جیسے پھل پکنے پر جب زمین پر گر جاتا ہے دوبارہ شاخ سے نہیں لگتا۔

کبیِرا تُہیِ کبیِرُ توُ تیرو ناءُ کبیِرُ ॥
رام رتنُ تب پائیِئےَ جءُ پہِلے تجہِ سریِرُ ॥੩੧॥
لفظی معنی:
تو ہی ۔ صر ف تو۔ کبیر ۔ بلندہستی۔ رام رتن۔ قیمتی خدا۔ تب پایئے ۔ وصل و دیدار۔ پہلے ۔ تجیہہ ۔ سر پر۔ پہلے جسمانی محبت ترک کرے ۔
ترجمہ:
اے کبیر تو ہی وڈا ہے تیرا نام بھی وڈا ہے مگر خدا کا وصل دیدار تب ہی حاصل ہوتا ہے جب جسمانی غرور مٹاوے ۔

کبیِر جھنّکھُ ن جھنّکھیِئےَ تُمرو کہِئو ن ہوءِ ॥
کرم کریِم جُ کرِ رہے میٹِ ن ساکےَ کوءِ ॥੩੨॥
لفظ معنی:
جھنکھ ۔ بڑبڑاہت ۔ بکواس۔ فضول باتیں۔ کرم۔ بخشش۔ کریم۔ بخشش کرنے والا۔
ترجمہ:
اے کبیر خدا سے گلےشکوے نہ کر کیونکہ تیرے کہنے سے کچھ نہ ہوگا۔ بخشش کرنے والا بخشنہار جو کرتا ہے اُسے مٹانے کی کسی کی مجال نہیں۔

کبیِر کسئُٹیِ رام کیِ جھوُٹھا ٹِکےَ ن کوءِ ॥
رام کسئُٹیِ سو سہےَ جو مرِ جیِۄا ہوءِ ॥੩੩॥
لفظی معنی:
کسوٹی ۔ طرز ملاحظہ۔ امتحان۔ وہ طریقہ جسکے ذریعے حقیقت اور نقل ۔ سچ و کفر کا پتہ چلتا ہے ۔ سہے ۔ برداشت کرتا ہے ۔ جوجیوا۔ جسنےدنیاوی زندگی کے طریقے کار کو چھوڑ کر حق پرستی اور حقیقت کو اپنالیا۔
ترجمہ:
اے کبیر الہٰی امتحان میں کافر امتحان پاس ہیں کر سکتاہے الہٰی امتحان وہی پاس کرتا ہےجس نے دوران حیات ہی نفسیاتی خواہشات ترک رک دیں اور ان پر عبور حاصل کر لیا ہے ۔ پرانی بوسیدہ یا بودی ہو چکی جسمیں ہزاروں سوراخ مراد اخلاقی یا روحانی کمزوریاں یا گمنامیاں پیدا ہو چکی ہیں۔ ایسی حالت میں جو ہلکے کم وز مراد جنکی زندگی پاک بیداغ ہے انسانی زندگی کے سمندر کو بہ آسانی عبور کرلینگے داغدار ناپاک زندگی والے گناہگار اسمیں ڈوب جائینگے مراد زندگی ناکامیاب ہو جائینگی۔

کبیِر اوُجل پہِرہِ کاپرے پان سُپاریِ کھاہِ ॥
ایکس ہرِ کے نام بِنُ بادھے جم پُرِ جاںہِ ॥੩੪॥
لفظی معنی:
اُجل۔ صاتھ ستھرے ۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ جو محض شان و شوکت کے لئے صاف ستھرے اعلے قسم کے کپڑے پہنتے ہیں اور بڑھایا اعلٰے قسم کے کھانے کھاتے ہیں واحد خدا کے نام کے بغیر مراد ست سچ حق و حقیقت کے اپنائے بغیر روحانی واخلاقی موت مرتے ہیں اور سزائیں پاتے ہیں۔

کبیِر بیڑا جرجرا پھوُٹے چھیݩک ہجار ॥
ہروُۓ ہروُۓ تِرِ گۓ ڈوُبے جِن سِر بھار ॥੩੫॥
لفظی معنی:
بیڑا۔ کشتی ۔ مرار ۔ جر جرا۔ پرانا شکستہ ۔ چھینک ۔ سوراخ۔ مراد کمزوریاں یا کمیاں۔ ہروئے ۔ ہلکے ۔ مراد پاک۔ جن سربھار۔ جن کی زندگی داغدار ہے ۔ گناہگار۔
ترجمہ:
اے کبیر زندگی کا جہاز یا کشتی Page No 228 and 229 is missing

کبیِر ہاڈ جرے جِءُ لاکریِ کیس جرے جِءُ گھاسُ ॥
اِہُ جگُ جرتا دیکھِ کےَ بھئِئو کبیِرُ اُداسُ ॥੩੬॥
لفظی معنی:
ہاڈ۔ ہڈیا ں۔ جرے ۔ جلتے ہیں۔ لاکر ی ۔ لکڑی۔ کس ۔ بال۔ اداس۔ پریشان۔ غمگین ۔
ترجمہ:
اے کبیر موت کے بعد انسان کی ہڈیاں لکڑی کی مانند اور کس یا بال گھاس کی طرح جلتے ہیں اس طرح سے عالم کو جلتا دیکھ کر مجھے پریشنای ہوئی ۔

کبیِر گربُ ن کیِجیِئےَ چام لپیٹے ہاڈ ॥
ہیَۄر اوُپرِ چھت٘ر تر تے پھُنِ دھرنیِ گاڈ ॥੩੭॥
لفظی معنی:
گربھ ۔ غرور ۔ گھمنڈ۔ بیور۔ گھوڑے ۔ چھتر۔ سایہ ۔ دھرتی ۔ زمین۔ گاڈ۔ دفن ہوئے ۔
ترجمہ:
اے کبیر اس انسانی جسم کا غرور نہ کر یہ محض چمڑے میں بسٹی وہئی ہڈیاں ہیں جو گھوڑے کی سواری کرتے تھے سر پر چھتر جھولتے تھے آخر زمین میں دفن ہوئے ۔

کبیِر گربُ ن کیِجیِئےَ اوُچا دیکھِ اۄاسُ ॥
آجُ کال٘ہ٘ہِ بھُءِ لیٹنھا اوُپرِ جامےَ گھاسُ ॥੩੮॥
لفظی معنی:
گربھ۔ غرور۔ اونچا دیکھ ۔ اداس۔ اونچے بلند محلات۔
ترجمہ:
اے کبیر اونچے محلات دیکھ کر غرور نہ کر۔ دیر بدیر زمین میں دفنائے جاو گے اور اوپر گھاس آگے گا۔

کبیِر گربُ ن کیِجیِئےَ رنّکُ ن ہسیِئےَ کوءِ ॥
اجہُ سُ ناءُ سمُنّد٘ر مہِ کِیا جانءُ کِیا ہوءِ ॥੩੯॥
لفظی معنی:
رنگ ۔ کنگال۔ غریب۔ بلا۔ سرمایہ۔ ہسیئے ۔ خوش ہوئے ۔ اجہو۔ ابھی ۔ ناو۔ کشتی ۔ سمندریہہ۔ سمند رمیں۔ مراد جاری ہے ۔ کیا جانور کیا ہوئے ۔ کیا سمجھیں کیا ہوگا۔
ترجمہ:
اے کبیر غرور نہ کر اور کسی نادار کا مذاق نہ اُڑا کیونکہ ابھی تیری زندگی جاری ہے نامعلوم کل کو کیا ہوگا۔ مراد بھنور اور طوفان مراد کب کوئی آفت آجائے ۔

کبیِر گربُ ن کیِجیِئےَ دیہیِ دیکھِ سُرنّگ ॥
آجُ کال٘ہ٘ہِ تجِ جاہُگے جِءُ کاںچُریِ بھُزنّگ ॥੪੦॥
لفظی معنی:
سرنگ۔ خوب صورت۔ آج ۔کال۔ دیر بدیر۔ تج ۔ چھوڑ ۔ کانچری۔ کنج۔ بھویننگ۔ سانپ۔
ترجمہ:
اے کبیر جسمانی خوبصورتی کا غرور نہ کر یہ جسم بھی چھوڑنا پڑیگا جیسے سانپ کنج چھوڑتا ہے ۔ (40)

کبیِر لوُٹنا ہےَ ت لوُٹِ لےَ رام نام ہےَ لوُٹِ ॥
پھِرِ پاچھےَ پچھُتاہُگے پ٘ران جاہِنّگے چھوُٹِ ॥੪੧॥
لفظی معنی:
لوٹنا ہے تولوٹ لے ۔ اے انسان اگر لوت ہی کرنی ہے تو الہٰی نام ست سچ و حقیقت کو لوڈ ۔ پران زندگی۔
ترجمہ:
اے کبیر اے انسان اگر تو نے ڈاکہ زنی کرنی ہے تو الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کو لوٹ ۔ جب روح پرواز کر گئی تو یہ موقع نصیب نہ ہوگا پچھتانا پڑیگا۔ (41)

کبیِر ایَسا کوئیِ ن جنمِئو اپنےَ گھرِ لاۄےَ آگِ ॥
پاںچءُ لرِکا جارِ کےَ رہےَ رام لِۄ لاگِ ॥੪੨॥
لفظی معنی:
جنمؤ۔ پیدا ہوآ۔ اپنے گھر کو لاوے آگ ۔ جو خؤدی خویشتا مٹادے ۔ پانچوں لرکا۔ پانچوں لڑکے ۔ مراد پانچوں روحانی اخلاقی بدیاں اور برائیاں احساسات بد۔ جارکے ۔ جلاکے ۔ رہے رام لو لاگ۔ الہٰی محبت و قربت اور عشق محبت خداسے کرے۔
ترجمہ:
اے کبیر دنیا میں ایسا کوئی پیدانہیں ہوا جو اپنے گھر کو خود ہی آگ لگائے مراد اپنی خودی اور خوئشتا جلائے اور پانچوں لڑکوں سے مراد پانچ احساسات بد جو انسان کو روحانی اخلاقی طور پر تباہ و برباد کرتے ہیں جو انسانی کی روحانی واخلاقی موت کا سبب یا کارن بنتے ہیں کو جلا کر خدا کی محبت و قربت اختیار کرؤ ۔ اور محبت بناؤ۔

کو ہےَ لرِکا بیچئیِ لرِکیِ بیچےَ کوءِ ॥
ساجھا کرےَ کبیِر سِءُ ہرِ سنّگِ بنجُ کرےءِ ॥੪੩॥
لفظی معنی:
اے کبیر کوئی لڑکا بیچتا ہے اور کوئی لڑکی بیچتا ہے کیا ایسا کوئی ہے جو کیبر سے رشتہ یا تعلقات بنائے اور خدا سے بیوپار یا خرید و فروخت بنائے ۔ مراد جو کوئی اپنا دل بھینٹ کر لگا میں اسکے عوض الہٰی تعلیم دونگا۔ اس طرح سے جو میرے ساتھ شراکت بنائیگا وہ صدیوی محوومجذوب مشمول الہٰی ہپائیگا۔

کبیِر اِہ چیتاۄنیِ مت سہسا رہِ جاءِ ॥
پاچھےَ بھوگ جُ بھوگۄے تِن کو گُڑُ لےَ کھاہِ ॥੪੪॥
لفظی معنی:
چتاونی ۔ ۔ یاد دہانی ۔ مت ایسا نہ ہو۔ سہسا۔ حسرت۔ خوآہش ۔ آرزو۔ وہم وگمان ۔ پاچھے ۔ ماضی ۔گذرے وقت کے اندر۔ بھوگ۔ جو کچھ صرف کیا ہے ۔ تن ۔ انکا۔ گڑ۔ میٹھا بطور صلہ ۔
ترجمہ:
اے کبیر تجھے یاد کراتا ہوں کہ کہیں تو اس گمراہی میں رہے کہ جو کچھ تو نے صرف کیا ہے یا سکون و عشرت پائی ہے حقیقتاًاسکی قدرومنزلت اتنی ہے ہے یسے سودا خریدنے کے بعد بطور عطیہ گڑ کی ایک چھوتی سی ڈلی منہ میٹا کر نے کے لئے دیجائے ۔

کبیِر مےَ جانِئو پڑِبو بھلو پڑِبے سِءُ بھل جوگُ ॥
بھگتِ ن چھاڈءُ رام کیِ بھاۄےَ نِنّدءُ لوگُ ॥੪੫॥
لفظی معنی:
پڑ بوھلو۔ پڑھنا تعلیم حاصل کرنا اچھا ہے ۔ پڑبے سیؤبھل ۔ جوگ پڑھنے سےا چھا الہٰی ملاپ۔ بھگت۔ الہٰی عشق۔ عبادت وریاضت ۔ نندیؤ۔ بدگوئی۔
ترجمہ:
اے کبیر ۔ میں نے سمجھا تھا کہ تعلیم حاصل کرنا اچھا اور نیک کام ہے مگر پڑھنے سے بھی اچھا الہٰی ملاپ ہے ۔ لوگ خوآہ میری بدگوئی کریں اور مجھے برا کہیں تاہم بھی میں الہٰی عشق عبادت وریاضت نہیں چھوڑونگا۔

کبیِر لوگُ کِ نِنّدےَ بپُڑا جِہ منِ ناہیِ گِیانُ ॥
رام کبیِرا رۄِ رہے اۄر تجے سبھ کام ॥੪੬॥
لفظی معنی:
نندے ۔ بدگوئی کرتے ہیں۔ گیان۔ علم سمجھ۔ رام کبیر رورہے رام اور کیبر یکسو ہوگئے ۔ مراد آپس محوومجذو ب ہوگئے ۔ علیحدگی مٹ گئی ۔ تجے ۔ چھوڑ دیئے ۔
ترجمہ:
اے کبیر لوگ اس لئے بدگوئی کرتے کہ انہیں نیک و بد کی تمیز کرنے کی توفیق نہیں۔ سارے دنیاوی کام چھوڑ کر خدا اور کبیر اسطرح سے گھل مل گئے ہیں محوو مجذوب ہوگئے ہیں کہ انکی علیحدگی ختم ہوکر یکسو ہو گئے ہیں۔

کبیِر پردیسیِ کےَ گھاگھرےَ چہُ دِسِ لاگیِ آگِ ॥
کھِنّتھا جلِ کوئِلا بھئیِ تاگے آچ ن لاگ ॥੪੭॥
کبیِر کھِنّتھا جلِ کوئِلا بھئیِ کھاپرُ پھوُٹ مپھوُٹ ॥
جوگیِ بپُڑا کھیلِئو آسنِ رہیِ بِبھوُتِ ॥੪੮॥
کبیِر تھورےَ جلِ ماچھُلیِ جھیِۄرِ میلِئو جالُ ॥
اِہ ٹوگھنےَ ن چھوُٹسہِ پھِرِ کرِ سمُنّدُ سم٘ہ٘ہالِ ॥੪੯॥
لفظی معنی:
جل۔ پانی ۔ وجھیور۔ ماہی گیر۔ میلیؤ جال۔ جال پھیلاتا ہے ۔ ٹوگھنے ٹوئے ۔ چھیڑیان۔ نہ چھوٹسے ۔ چھوٹتے نہیں۔ سمند سمال۔ سمندر میں رہ۔
ترجمہ:
اے کبیر تھوڑے پانی میں رہنے والی کو ماہی گیر اپنے جال میں پھنسا لیتا ہے اس لئے مچھلی کے رہنے کے لئے سمندر حفاظت والا ہے ۔

کبیِر سمُنّدُ ن چھوڈیِئےَ جءُ اتِ کھارو ہوءِ ॥
پوکھرِ پوکھرِ ڈھوُڈھتے بھلو ن کہِہےَ کوءِ ॥੫੦॥
لفظی معنی:
کھارو نمکین۔ پوکھر۔ پوکھر۔ جوبڑ جوبڑ ۔ ڈنڈتے ۔ تلاش کرتے ۔ ابھگو ۔ اچھا ۔
ترجمہ:
اے کبیر خداوند کریم جو ایک سمندر کی مانند ہے کو نہیں چھوڑنا چاہیئے ۔ جو بڑوں کو تلاش کرنیوالے کو کوئی اچھا ہیں کہے گا مراد خدا کی پرستش چھوڑ کر دیوی دیوتاؤں کی پرستش کرنا اور آسرا لینا اچھا نہیں۔ مراد جس طرح سے جوبڑ میں رہنے والی مچھلی کو ماہیر گیر آسانی سے پکڑ لیتا ہے اس طرح سے دیوی دیوتاؤں کا آسرا لینے والے شخص کو پانچوں احساسات بد روحانی واخلاقی دشمن اُسے آسانی سے قابو کر لیتے ہیں دنیاوی لذیز کھانے پر لطف مزید ار معلوم ہوتے ہیں دولت اور تعلیم بھی جوش دلاتی ہے جبکہ انکے مقابلے میں الہٰی یا عبادت ریاضت پھیکی بدمزہ معلوم ہوتی ے ۔ کیونکہ ایسا کرنے کے لئے خودی اور خوئشتا قربان کرنی پڑتی ہے ۔ تاہم بھی الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کے ساہمنے تمام آسرے حقیر ہیں۔

کبیِر نِگُساںئیں بہِ گۓ تھاںگھیِ ناہیِ کوءِ ॥
دیِن گریِبیِ آپُنیِ کرتے ہوءِ سُ ہوءِ ॥੫੧॥
لفظی معنی:
نگوسانئے ۔ بے مالک ۔ بہہ گئے ۔ ڈوب گئے ۔ تھانگی ۔ ملاح۔ روکنے والا۔ دین ۔ عاجزی ۔ انکساری ۔ کرتے ہوئے سو ہوئے ۔ کرتار۔ کرنیوالا ۔ جو کرتا ہے سو ہوتا ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر یہ عالم ایک سمندر کی مانند ہے جس میں سے زندگی کی کشتیاں اس کو عبور کر رہی ہیں۔ جن کشتوں کو کوئی ملاح نہیں ہوتا زندگی کے سمندر کی لہریں ڈبو دیتی ہیں۔ جو عاجزی انکساری اور حلیمی اپنا کر خدا کی رضا میں راضی رہتے ہیں انہیں کشتی زندگی کے ڈوبنے کا خوف نہیں رہتا۔

کبیِر بیَسنءُ کیِ کوُکرِ بھلیِ ساکت کیِ بُریِ ماءِ ॥
اوہ نِت سُنےَ ہرِ نام جسُ اُہ پاپ بِساہن جاءِ ॥੫੨॥
لفظی معنی:
بیسئو ۔ عاشق الہٰی ۔ رضا کار الہٰی ۔ کوکر ۔ کتا۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ منکر ومنافق۔ ہر نام جس۔ الہٰی حمدوثناہ۔ بساہن ۔ خریدنے کے لئے ۔
ترجمہ:
Page No 226 is missing

کبیِر ہرنا دوُبلا اِہُ ہریِیارا تالُ ॥
لاکھ اہیریِ ایکُ جیِءُ کیتا بنّچءُ کالُ ॥੫੩॥
کبیِر گنّگا تیِر جُ گھرُ کرہِ پیِۄہِ نِرمل نیِرُ ॥
بِنُ ہرِ بھگتِ ن مُکتِ ہوءِ اِءُ کہِ رمے کبیِر ॥੫੪॥
کبیِر منُ نِرملُ بھئِیا جیَسا گنّگا نیِرُ ॥
پاچھےَ لاگو ہرِ پھِرےَ کہت کبیِر کبیِر ॥੫੫॥
لفظی معنی:
نرمل۔ پاک ۔ گنگانیر۔ گنگادریا کا پانی۔
ترجمہ:
اے کبیر جب دل گنگا کے پانی کی طرح صاف شفاف اور پا ک ہو جائے مراد جب انسان الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کا علم بردار اور عامل ہوجائے تو خدا اُسکا قدردان اور محبوب ہو جاتا ہے ۔

کبیِر ہردیِ پیِئریِ چوُنّناں اوُجل بھاءِ ॥
رام سنیہیِ تءُ مِلےَ دونءُ برن گۄاءِ ॥੫੬॥
لفظی معنی:
ہردی پیئری ۔ بلدی کا رنگ پیلا۔ چونا۔ آتا۔ اوجل بھائے ۔ سفید رنگ کا ۔ سنیہی ۔ سمبندھی ۔ محبتی ۔ پیار۔ تؤ۔ تب ہی ۔ دونوں برن ۔ دونوں حآلت میں۔ مراد آپسی تفاوت ۔ فرق۔ گوائے مٹائے ۔
ترجمہ:
اے کبیر ہلدی پیلے رنگ کی ہوتی ہے اور آتے کا رنگ سفید ہوتا ہے مگر اگر دونوں کو ملادیں تو سرخ ہو جاتا ہے اس طرح سے اگر دونوں کو ملادیں تو سرخ ہو جاتا ہے اسطرح سے اگر مالی بلندی اور ترشی ذات کی اُوچ نیچ ختم کر دیجائے اونچی ذات کا گرور ارونیچی ذات والے کا پسماندگی کی دل شکنی ختم ہو تبھی الہٰی شراکت حاصل ہوسکتی ہے ۔ قرباں ہوں۔

کبیِر ہردیِ پیِرتنُ ہرےَ چوُن چِہنُ ن رہاءِ ॥
بلِہاریِ اِہ پ٘ریِتِ کءُ جِہ جاتِ برنُ کُلُ جاءِ ॥੫੭॥
لفظی معنی:
Page No 228 is missing
کبیِر مُکتِ دُیارا سنّکُرا رائیِ دسئیں بھاءِ ॥
منُ تءُ میَگلُ ہوءِ رہِئو نِکسو کِءُ کےَ جاءِ ॥੫੮॥
کبیِر ایَسا ستِگُرُ جے مِلےَ تُٹھا کرے پساءُ ॥
مُکتِ دُیارا موکلا سہجے آۄءُ جاءُ ॥੫੯॥
ترجمہ:
اے کبیر ۔ اگر کوئی ایسا اُستاد یا مرشد ملجائے جو خوش ہوکر مہربان ہو جائے یہ درنجات کشادہ ہو جاتا ہے جس سے احساسات بد سے نجات حاصل ہو سکتی ہے ۔ مراد آسانی سے زندگی بسر اوقات ہو سکتی ہے ۔

کبیِر نا مد਼ہِ چھانِ ن چھاپریِ نا مد਼ہِ گھرُ نہیِ گاءُ ॥
مت ہرِ پوُچھےَ کئُنُ ہےَ میرے جاتِ ن ناءُ ॥੬੦॥
لفظی معنی:
چھان۔ چھن۔ چھاپری۔ جھونپڑی۔ موہ ۔ میرا ۔ گاؤں۔ موضع۔ مت۔ ایسا نہ وہ جات ۔ مراد ذات کا خیال۔ ناؤ۔ ناموری ۔
ترجمہ:
اے کبیر نہ میرے پاس جھونپڑی ہے نہ گھر ہے نہ ذات کا دلمیں خیال ہے نہ ملکیت کی چاہ نہ ناموری کا خیال اور خوآہش نہ مجھے کوئی پوچھے کہ تم کون ہو۔

کبیِر مُہِ مرنے کا چاءُ ہےَ مرءُ ت ہرِ کےَ دُیار ॥
مت ہرِ پوُچھےَ کئُنُ ہےَ پرا ہمارےَ بار ॥੬੧॥
لفظی معنی:
موصے مرنے کا چاؤ۔ خودی خوئشتا مٹانے کی خوشی۔ مت ۔ ایسا نہ ہو۔ ہمارے بار۔ در پر۔ ہر کے دوآر۔ خدا کے لئے ۔ خدا کے در پر۔
ترجمہ:
میرے دلمیں خوآہش ہے کہ میں خودی خوئشتا مٹادو اور ملکیتی خیال ہی ختم کر دوں مگر ایسا تبھی ہوسکتا اگر خدا کے در پو ہوں۔ تاکہ کسی وقت پوچھے کہ میرے در پر کون پڑا ہے ۔

کبیِر نا ہم کیِیا ن کرہِگے نا کرِ سکےَ سریِرُ ॥
کِیا جانءُ کِچھُ ہرِ کیِیا بھئِئو کبیِرُ کبیِرُ ॥੬੨॥
لفظی معنی:
اے کبیر نہ تو میں نے کچھ کیا ہے نہ کرؤنگا نہ میرےجسم میں اتنی توفیق ہے کہ کچھ کر سکے کیا سمجھو جو کچھہوا ہے خدا کی کرم وعنایت اور خدا نے خودکروائیا جبکہ ناموری خدا کو حاصل ہوئی۔

کبیِر سُپنےَ ہوُ برڑاءِ کےَ جِہ مُکھِ نِکسےَ رامُ ॥
تا کے پگ کیِ پانہیِ میرے تن کو چامُ ॥੬੩॥
لفظی معنی:
سپنے ۔ خوآ ب یں۔ بڑائیکے ۔ خواب میں بولنا۔ برڑانا۔ مکھ۔منہ ۔ رام ۔ خدا۔ یا اللہ ۔ پگ پاؤں۔ یانہی ۔ج وتی۔ تن کوچام۔ سرہر کا چمڑا۔
ترجمہ:
اے کبر اگر سوتے وقت خوآب میں اونچی آواز میں کسے کےمنہ سے الہٰی نام نکلے تو اسکے پاؤں کے جوتے کے لئے میرے جسم کی کھال حاضر ہوگی ۔

کبیِر ماٹیِ کے ہم پوُترے مانسُ راکھِئوُ॥ ناءُ ॥
چارِ دِۄس کے پاہُنے بڈ بڈ روُنّدھہِ ٹھاءُ ॥੬੪॥
لفظی معنی:
پوترے ۔ پتلے ۔ بت ۔مانس۔ انسان ۔ آدمی ۔ دوس۔ دن۔ پاہنے ۔ مہمان۔ روندیہہ ٹھاؤ۔ زیادہ سے زیادہ ملکیتں بنائے بیٹھے ہیں۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ اے کبر خوآہ ہم مٹی کے پتلے ہیں اور ہم نے آدمی یا انسان رکھ لیا ہے ۔ گو ہم چار روزہ مہمان ہیںاس عالم میں مگر زیادہ سے زیادہ ملکیتوں پر قابض ہونے کی کوشش میں ہیں۔

کبیِر مہِدیِ کرِ گھالِیا آپُ پیِساءِ پیِساءِ ॥
تےَ سہ بات ن پوُچھیِئےَ کبہُ ن لائیِ پاءِ ॥੬੫॥
لفظی معنی:
مہدی کر۔مہدی کی مانند۔ گھالیا۔ مراد جس مخنت و مشقت کرنی پڑتی ہے مہدی رگڑنے اور بنانے میں اتنی منخت و مشقت ۔ پسائے ۔ پسائے ۔ پیس پیس کر۔ مراد جسمانی کوفتیں اور ایذا یں پہنچا کر ۔ تپسیا۔ عبادت۔ ریاضت و بندگی کی ۔ سیہہ۔ اے خدا نے بات نہ پوچھیئے ۔ تو نے میری خیر گیری نہیں کی ۔ کبہو ۔ کبھی ۔ نہ لائیا پائے ۔ پاؤں نہین لگائیا۔ پناہ نہیں دی ۔ اپنائیا نہیں۔
ترجمہ:
اے کبر جسے مدہی کو رگڑ رگڑ کر پیس پیس کر باریک کیا جاتا ہے تبھی ہاتھوں پاؤں کو لگانے کے لائق بنتی ہے اسطرح سے اپنی خودی خوئشتا مٹائی۔ مگر اے میرے مولا مالک خدا تو اُس پر کوئی غور تک نہ کیا نہ کبھی اپنائیا۔

کبیِر جِہ درِ آۄت جاتِئہُ ہٹکےَ ناہیِ کوءِ ॥
سو درُ کیَسے چھوڈیِئےَ جو درُ ایَسا ہوءِ ॥੬੬॥
لفظی معنی:
جیہہ در۔ جس دروازے پر ۔ آوت جاتیہو۔ آنے جانے ۔ ہٹکے ۔ رکاوٹ۔ کوئے ۔ کسی کی۔ سودر۔ ایسا دروازہ۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ جس در پر آنے جانے پر کوئی منا ہی نہیں اُس در کو کیوں چھوڑا جائے مراد زندگی گذارنے میں کوئی سداراہ نہین جو ایسا در ہے ۔

کبیِر ڈوُبا تھا پےَ اُبرِئو گُن کیِ لہرِ جھبکِ ॥
جب دیکھِئو بیڑا جرجرا تب اُترِ پرِئو ہءُ پھرکِ ॥੬੭॥
لفظی معنی:
ڈوباتھا۔ ڈوب تو گیا تھا۔ اُبھریؤ۔ نکل آئیا۔ بچ گیا۔ گن کی لہر ۔ اوصاف کی لہرؤں سے ۔ جھبک ۔ فوڑا۔ بیڑا۔ کشتی ۔ یا عارضی جہاز۔ جر جرا۔ ٹوٹا ۔ پھوٹا۔ پھرک۔ اُچھل کر۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ میں زندگی گذارنے کے سمندر میں ڈوب گیا تھا مگر اوصاف کی لہروں سے اُوپر آگیا مگر جب معلوم ہوا کہ جس فلسفہ زندگی کی کشتی میں سوار ہوں وہ شکستہ ہے ۔ تب فوراً اچھل کر اس سے اتر گیا۔

کبیِر پاپیِ بھگتِ ن بھاۄئیِ ہرِ پوُجا ن سُہاءِ ॥
ماکھیِ چنّدنُ پرہرےَ جہ بِگنّدھ تہ جاءِ ॥੬੮॥
لفظی معنی:
پاپی ۔ گناہگار ۔ بھگت۔ عشق الہٰی عبادت وریاضت ۔ بھاوئی ۔ بھاوئی۔ نہیں چاہتا۔ ہر پوجا۔ الہٰی پرستش ۔ سہائے ۔ برداشت ۔ ماکھی ۔مکھی۔ پر پرے ۔ تیاگ دیتی ہے ۔ جیہہ۔ جہاں ۔ بلند بدیؤ۔ تیہہ جائے وہاں جاتی ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر بدکار کو عشق عبادت الہٰی سے پیار نہیں ہوتا الہٰی پرستش اُس سے برداشت ہوتی ہے جیسے مکھی کو چندن اور چندن کی خوشبو سےپرہیز کرتی ہے اور جہاں بدبؤ ہے وہاں جاتی ہے ۔

کبیِر بیَدُ موُیا روگیِ موُیا موُیا سبھُ سنّسارُ ॥
ایکُ کبیِرا نا موُیا جِہ ناہیِ روۄنہارُ ॥੬੯॥
لفظی معنی:
وید۔ حکیم۔ روگی۔ مریض۔ سنسار۔ جہاں ۔ عالم ۔ دنیا۔ رونہار۔ جسے کوئی رونے والا نہیں۔
ترجمہ:
اے کبیر حکیم فوت ہو گیا اور مریض فوت ہو جائیگا ۔ عرض یہ کہ سارا عالم ختم ہو جانا ہے ۔ واخد ہی اے کبیر واحد ہتی جو نہیں مٹتی کیونکہ اُسے کوئی رونے والا نہیں۔

کبیِر رامُ ن دھِیائِئو موٹیِ لاگیِ کھورِ ॥
کائِیا ہاںڈیِ کاٹھ کیِ نا اوہُ چر٘ہےَ بہورِ ॥੭੦॥
لفظی معنی:
کھور۔ کھوکھلاپن۔ کائیا۔ جسم ۔ ہانڈی۔ برتن۔ کاٹح۔ لکڑی۔ نہ چرے بہور۔ باربار نہیں چڑھتی ۔
ترجمہ:
اے کبیر جو دھیان رکھتا نہیں خدا کا اُسکی روحانی واخلاقی زندگی کھو کھلی پزمردہ ہوجاتی ہے ۔ جیسے لکڑی کا برتن دوبار چولہے پر نہیں رکھا جا سکتا۔ اس طرح سے انسانی زندگی دوبارہ حاصل نہیں ہو سکتی۔

کبیِر ایَسیِ ہوءِ پریِ من کو بھاۄتُ کیِنُ ॥
مرنے تے کِیا ڈرپنا جب ہاتھِ سِدھئُرا لیِن ॥੭੧॥
لفظی معنی:
رس کو گانڈو ۔ رس بھرا گنا۔ چوسیئے ۔ لطف لیں۔ مطلب گنے کو بیلتے میں سے نکلانے پر اسکا رس نکالا جاتا ہے تب ہی اسکا لطف لیا جاسکتا ہے ۔ مراد کسی گن کو حاصل کرنے کے لئے اپنا آپا خوئشتا ختم کرنی پڑتی ہے ۔ اور گنیارے مانسے بد اوصاف انسان کو ۔ بھلا کروئی نہیں کہتا۔
ترجمہ:
اے کبیر رس سے بھرا ہوا گنا پینے میں پیلا جاتا ہے مراد رس کے نعمت کے عوض اُسکی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے کہ و بداوصاف ک و چھوڑ کر خودی اور خوئشتا مٹآنی پڑتی ہے مراد گنے کے رس کی مانند جو انسان اوصاف سے بھر ہوئے ہیں ان سے نیکیاں اور نیک وصف حاصل کرنے کے لئے بہت سی خدمت اور کوششیں کرنی پڑتی ہیں۔ بداوصاف کو کوئی اچھا نہیں کہتا۔

کبیِر رس کو گاںڈو چوُسیِئےَ گُن کءُ مریِئےَ روءِ ॥
اۄگُنیِیارے مانسےَ بھلو ن کہِہےَ کوءِ ॥੭੨॥
لفظی معنی:
گاگر۔ گھڑا۔ آج۔ کال۔ مراد دیر بدیر۔ پھوٹ ۔ ٹوٹ جائیگا۔ گر ۔ مرشد ۔ اُصول ۔ سبق۔ چیتہہ ۔ یاد ۔ ادھ ماجھ۔ درمیان ہی میں۔ لیجینہگے لئے جائیں گے ۔
ترجمہ:
اے کبیر انسان ایک پانی سے بھرے ہوئے گھڑے جیسا ہے جس نے دیر بدیر ٹوٹا جانا ہے جس نے اپنے مرشد اُستاد اور اصول اور سبق کو پیش نظر نہ رکھا وہ زندگی کے سفر میں درمیان میں ہی احساسات بد اُسکے رُوحانی وخلاقی وصف کو لوٹلینگے ۔

کبیِر گاگرِ جل بھریِ آجُ کال٘ہ٘ہِ جیَہےَ پھوُٹِ ॥
گُرُ جُ ن چیتہِ آپنو ادھ ماجھِ لیِجہِگے لوُٹِ ॥੭੩॥
لفظی معنی:
کوکر۔ کُتا۔ متیا۔ موتی۔ جیوری ۔ رسی ۔ جیہہ۔ جہاں۔ کھنچے ۔ کھنچتا ہے ۔
ترجمہ:
اے کیبر میں الہٰی در کا ایک کتا ہوں میرا نام موتی ہے ۔ میرے مالک نے میرے گلے میں رسی ڈالی ہوئی ہے جدھر کھنچتا ہے اُدھر جاتاہوں ۔ مراد میں اُسکی رضا میں زندگی گذارتا ہوں۔

کبیِر کوُکرُ رام کو مُتیِیا میرو ناءُ ॥
گلے ہمارے جیۄریِ جہ کھِنّچےَ تہ جاءُ ॥੭੪॥
کبیِر جپنیِ کاٹھ کیِ کِیا دِکھلاۄہِ لوءِ ॥
ہِردےَ رامُ ن چیتہیِ اِہ جپنیِ کِیا ہوءِ ॥੭੫॥
لفظی معنی:
جپنی ۔ تسبیح۔ دکھلاویہہ۔ دکھلاویہہ۔ دکھلاتا ہے ۔ لوئے ۔ لوگوں کو۔ ہردے ۔ دلمیں۔ رام۔ خدا۔ چیتہی ۔ ۔ یاد۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ لکڑی کے متکوں کی تسبیح لوگوں کو کیا دکھلاتا ہے جب دلمیں نہیں یاد خدا تو تسبیح بیکار ہے ۔

کبیِر بِرہُ بھُزنّگمُ منِ بسےَ منّتُ ن مانےَ کوءِ ॥
رام بِئوگیِ نا جیِئےَ جیِئےَ ت بئُرا ہوءِ ॥੭੬॥
لفظی معنی:
برہو۔ جدائی۔ بھوبینگ۔ سانپ۔ من بسے ۔ دلمیں بستا ہو۔ منت منتر۔ جادو۔ بیؤگی ۔ جسے جدائی کا۔ احساس ہے ۔ ناجیئے ۔ زندہ نہیں رہتا ۔ بؤرا۔ جھلا دیوانہ ۔
ترجمہ:
اے کیبر جس کے دلمیں خدا سے جدائی کا احساس پیدا ہوجائے یہ ایک سانپ کی مانند ہے اُس پر کوئی منتر یا جادو اثر نہیں کرتا ۔ ایسا عاشق الہٰی خدا سے جدائی پاکر یا جدا ہوکر زندہ نہیں رہ سکتا جیسی زندگی وہ گذارتا ہے تو لوگ اُسے دیوانہ اور جھلا سمجھتے ہیں۔

کبیِر پارس چنّدنےَ تِن٘ہ٘ہ ہےَ ایک سُگنّدھ ॥
تِہ مِلِ تیئوُ اوُتم بھۓ لوہ کاٹھ نِرگنّدھ ॥੭੭॥
لفظی معنی:
پارس۔ وہ ایشا یاوٹی جسکے ملاپ یا چھوہ سے لوہا سونے میں بدل جاتا۔ چندنے ۔ چندن۔ ایک درخت جسکی خوشبو پاس ہر درخت یا سبزہ زار کو خوشبودار بنادیتا ہے ۔ سوگند ۔ خوشبو ۔ تیہمل۔ اُس سے ملکر۔ تیؤ۔ وہ بھی۔ اُتم۔ بلند عظمت ۔ بھیئے ۔ ہوگئے ۔ لوہ ۔ لوہا۔ کاٹھ ۔ لکڑی ۔ نرگندھ ۔ جسمیں کوئی خوشبو نہیں۔
ترجمہ:
اے بے خوشبو لکڑی ان کی محبت و قربت و چھوہ سے بھار ی اوصاف والے ہو جاتے ہیں لوہا پارس کی چھوہ سے سونااور معمولی درخت خوشبودار ہوجاتا ہے چندن کی صحبت سے ۔ ایسے ہی نیک آدمیوں کی صحبت وقربت سے انسان نیک ہوجاتا ہے ۔

کبیِر جم کا ٹھیݩگا بُرا ہےَ اوہُ نہیِ سہِیا جاءِ ॥
ایکُ جُ سادھوُ مد਼ہِ مِلِئو تِن٘ہ٘ہِ لیِیا انّچلِ لاءِ ॥੭੮॥
لفظی معنی:
جم کا ٹھینگا ۔ فرشتہ موت کا ڈنڈا۔ سہیا۔ برداشت۔ سادہو۔ ایسا انسان جس نے اپنی زندگی کو راہ راست پر لگا کر زندگی کا نصیب العین حاصل کر لیا ہو۔ مقصد زندگی ۔ انچل۔ دامن۔ گود۔
ترجمہ:
اے منصف و گوتوال الہٰی کا ڈنڈا بہت برا اور سخت جو برداشت نہیں ہو سکتا۔ میری ملاقات ایک مرشد سے ہوئی جس نے مجھے اپنے دامن لگالیا۔

کبیِر بیَدُ کہےَ ہءُ ہیِ بھلا داروُ میرےَ ۄسِ ॥
اِہ تءُ بستُ گُپال کیِ جب بھاۄےَ لےءِ کھسِ ॥੭੯॥
لفظی معنی:
وید ۔ حکیم ۔ ہؤ ہی ۔ میں ہی ۔ بھلا۔ اچھا۔ دارو۔ دوائی۔ وست ۔ اشیا ۔گوپال۔ خدا۔ گھس۔ کھوہ۔
ترجمہ:
حکیم کہتا ہے کہ میں دانشمندہوں علاج میرے اختیار میں ہے ۔ مگر یہ زندگی تو خدا کی بخشش کی ہوئی ہے جب چاہتا ہے واپس لے لیتا ہے ۔

کبیِر نئُبتِ آپنیِ دِن دس لیہُ بجاءِ ॥
ندیِ ناۄ سنّجوگ جِءُ بہُرِ ن مِلہےَ آءِ ॥੮੦॥
لفظی معنی:
نوبت وہونسا ۔ ڈہول۔ ون دس۔ دس روز۔ ندی ناو۔ جیسے ندی میں کشتی۔ سنجوگ ۔ ملاپ۔ بہور۔ دوبارہ۔
ترجمہ:
اے کبیر اپنی آزاد مرضی سے چند روز اپنی ڈہول بجاے مراد عیش و عشرت کرے۔ یہ زندگی چند روزہ ہے مگر ایسے کسی کشتی میں بیٹھے مسافروں کا ملاپ جو دوبار کبھی نہیں ہوتا۔

کبیِر سات سمُنّدہِ مسُ کرءُ کلم کرءُ بنراءِ ॥
بسُدھا کاگدُ جءُ کرءُ ہرِ جسُ لِکھنُ ن جاءِ ॥੮੧॥
لفظی معنی:
مس ۔ سیاہی ۔ بنرائے ۔ جنگل۔ بسد۔ زمین۔ کا گرد۔ کاغذ ۔ جرجس۔ الہٰی اوصاف۔ لکھن نہ جائے ۔ تحریر نہیں ہو سکتے ۔
ترجمہ:
اے کبیر اگر ساتوں سمندوں کو سیاہی بنالوں سارے جنگلات کی قلمیں بنا لو ساری زمین کو کاغذ بنالوں تو بھی خدا کے اوصاف تحڑری نہیں ہوسکتے ۔

کبیِر جاتِ جُلاہا کِیا کرےَ ہِردےَ بسے گُپال ॥
کبیِر رمئیِیا کنّٹھِ مِلُ چوُکہِ سرب جنّجال ॥੮੨॥
لفظی معنی:
کیا کرے کچھ بگڑ نہیں سکتا۔ ہروے ۔دلمیں۔ گوپال۔ مالک عالم۔ رمیئہ ۔ رام۔ خدا۔ کنٹھ۔ گلے ۔ چوکیہ۔ مٹے ۔ سرب جنجال ۔ سارے مخمسے ۔
ترجمہ:
میری ذات میرے دلمیں گمتری کا احساس پیدا نہیں کر سکتی کیونکہمیرے دلمیں عالم کی بلند ترین ہستی مالک عالم خدا بستا ہے ۔ اے کبر جب گلے اور زبان پر ہو نام خدا کا تو گھڑے مخمسے ختم ہو جاتے ہیں۔

کبیِر ایَسا کو نہیِ منّدرُ دےءِ جراءِ ॥
پاںچءُ لرِکے مارِ کےَ رہےَ رام لِءُ لاءِ ॥੮੩॥
لفظی معنی:
مندر۔ گھر۔ جرائے ۔ جلائے ۔ پانچوں لرکے ۔ پانچوں دنیاوی دولت کے بیٹے ۔ رام لو۔ خدا سے محبت ۔
ترجمہ:
کبیر ایسا کوئی ساذ و نادر انسان ہوتا ہے جو اپنے جسمانی محبت کو ختم کرے اور احساسات بد جو دنیاوی دولت کے پید اکردہ بیٹے ہیںکو ختم کرکے خدا سے محبت کرے ۔

کبیِر ایَسا کو نہیِ اِہُ تنُ دیۄےَ پھوُکِ ॥
انّدھا لوگُ ن جانئیِ رہِئو کبیِرا کوُکِ ॥੮੪॥
لفظی معنی:
ایہہ تن ویوے بھوک۔ جسمانی محبت ترک کردے ۔ اندھا۔ غافل۔ زندگی کی راہوں سے نا واقف ۔ کوک ۔ بہ آواز بلند۔
ترجمہ:
اے کبیر ایسے بہت کم انسان ہیں جو جسمانی محبت ترک کرکے ۔ مراد گیان سے ختم کردے ۔ مگر بے علم اسے سمجھتے نہیں میں بلند آواز کہہ رہا ہوں۔

کبیِر ستیِ پُکارےَ چِہ چڑیِ سُنُ ہو بیِر مسان ॥
لوگُ سبائِیا چلِ گئِئو ہم تُم کامُ نِدان ॥੮੫॥
لفظی معنی:
ستی ۔ وہ عورت جو پانے خاوند کے ساتھ زندہ جلتی ہے۔ ویرمسان ۔ شمشان سے محبت ۔ سبائیا۔ سارے ۔ ندان ۔ آخر۔ کام ۔ مطلب۔ واسطہ۔
ترجمہ:
اے کبیر جو عورت اپنے خاوند کے روحانی ملاپ کے لئے اپنے خاوند کے ساتھ چلنے کے لئے تیار ہوتی ہے وہ چکھا پر چڑھ کر دیر ہو کر کہتی ہے کہ سن میرے بھائی شمشان سارے رشتے دار تعلق والے ساتھ چھوڑ گئے آخر میرا تجھ سے واسطہ رہ گیا۔ کبیر جی کا اس شلوک سے مطلب ہے جسمانی محبت کے چھوڑنے سے ہی الہٰی ملاپ حاصل ہو سکتا ہے ۔

کبیِر منُ پنّکھیِ بھئِئو اُڈِ اُڈِ دہ دِس جاءِ ॥
جو جیَسیِ سنّگتِ مِلےَ سو تیَسو پھلُ کھاءِ ॥੮੬॥
لفظی معنی:
پنکھی ۔ پرندہ ۔ سنگت۔ ساتھی ۔ صحبت ۔ پھل۔ نتیجے ۔
ترجمہ:
انسان دل اے کبیر ایک پرندے جیسا ہے جو ہر طرف دوڑتا ہے اور جیسے اسکے ساتھی اور صحبت ہو جاتی ہے ویسے ہی اسکی زندگی کے تناسخ براآمد ہوتے ہیں۔

کبیِر جا کءُ کھوجتے پائِئو سوئیِ ٹھئُرُ ॥
سوئیِ پھِرِ کےَ توُ بھئِیا جا کءُ کہتا ائُرُ ॥੮੭॥
لفظی معنی:
تھؤر۔ ٹھکانہ ۔ اور ۔ دوسرا۔ پھر کے ۔ تبدیل ہوکر۔
ترجمہ:
اے کبیر جس ٹھکانے کی تھی تلاش وہی ٹھکانہ تو ہوا جسے کہتے تھے سمجھتے تھے دگر۔ مراد جس خدا کو سمجھتے تھے کہ کہیں اور بستا ہے اب اسکے ٹھکانے کا پتہ چل گیا کہ انسانی دلمیں بستا ہے ۔

کبیِر ماریِ مرءُ کُسنّگ کیِ کیلے نِکٹِ جُ بیرِ ॥
اُہ جھوُلےَ اُہ چیِریِئےَ ساکت سنّگُ ن ہیرِ ॥੮੮॥
لفظی معنی:
کسنگ ۔ بد صحبت۔ نکٹ ۔نزدیک ۔ جھوے ۔ جھومتا ہے ۔ چیریئے ۔ مجروح ۔
ترجمہ:
اے کبیری بری صحبت کی اخلاق و روحانی موت واقع ہو جاتی ہے جیسے کیلے کے ساتھ بیری کیونکہ جب ہوا کا جھونکا آتا ہے تو بیری اُسکے لطف میں جھومتی ہے جس سے کیلے کے پتے چھدے جاتے ہیں ایسے ہی منکر و منافق نے برائیوں بدیوں کو ترغیب دینے سے اُسکے تاثرات کا اثر خدا رسیدہ عاشق الہٰی پر ہونا قدرتی بات ہے جس سے عاشق الہٰی کی روحانی واخلاقی موت واقع ہوتی ہے ۔

کبیِر بھار پرائیِ سِرِ چرےَ چلِئو چاہےَ باٹ ॥
اپنے بھارہِ نا ڈرےَ آگےَ ائُگھٹ گھاٹ ॥੮੯॥
لفظی معنی:
بھار پرائی۔ بیگانہ بوجھ۔ سر چرے ۔ سر پر اُٹھانا۔ چلیؤ چاہے باٹ۔ پیدل سفر کرنا چاہتا ہے ۔ بواپنے بھاریہہ۔ اپنے بوجھ سے ۔ اوگھٹ گھاٹ۔ دشوار گذار راستہ ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر راہ چلنا چاہتا ہے راستہ دشوارگذار ہے اسکے سر پر ایک تو اپنا بوجھ ہے دوسرے دوسروں کا بوجھ سر پر اُٹھاتا ہے اور اس بوجھ سے خوف نہیں کرتا مراد خود گناہگار ہے اور دوسروں کے گناہوں کا ساتی بنتا ہے ۔

کبیِر بن کیِ دادھیِ لاکریِ ٹھاڈھیِ کرےَ پُکار ॥
متِ بسِ پرءُ لُہار کے جارےَ دوُجیِ بار ॥੯੦॥
لفظی معنی:
دادھی ۔ جلی ہوئی۔ بن ۔ جگل۔ ٹھاڈی ۔ کھڑی۔ مت۔ ایسا نہ ہو۔ بس پرؤ لوہار۔ لوہار کے زیر اختیار نہ ہو جانا۔ جارے ۔ جلاتا ہے ۔
ترجمہ:
اے بکر۔ جنگل کی لکڑی کھڑی آہ وزاری کر ہی ہے ۔ کہ میں کہیں لوہار کے بس نہ پڑجاؤں وہ دوسری بار جلائیگا ۔ مراد۔ جس طرح سے انسان خواہشات کے جنگل میں گھڑا انسان خواہشات کی آگ میں جلتا ہو آہ وزاری کرتا ہے کہ کہیں مجھے تناسخ میں پڑ کر دوبارہ جلنا نہ پڑے ۔

کبیِر ایک مرنّتے دُءِ موُۓ دوءِ مرنّتہ چارِ ॥
چارِ مرنّتہ چھہ موُۓ چارِ پُرکھ دُءِ نارِ ॥੯੧॥
لفظی معنی:
مرنتے ۔ ایک مارتے ۔ دوموئے ۔ دو مرگئے ۔ دو مرنتہہ۔ دو مرتے مرتے چار مرگئے ۔ چار مرنتہہ۔ چار مرتے مرنے چھ مرگئے ۔ اسکے متعلق ایک روایت اور کہانی مشہور ہے کہ ایک شکاری شکاری شکار کھیلنے گیا اُس سے ہرنی پر نشانہ لگائیا وہ مر گئی اسکے پیٹ میں دوبچے تھے تو ایک ہرن آگیا تو ہرن بھی مارا گیا اتنے میں شکار کو سانپ نے دس لیا لہذا ایک کو مارتے پانچ مر گئے جب شکاری کی بیوی کو پتہ چلا تو وہ اپنے خاوند کے غم میں فوت ہوگئی ۔ لہذا شکاری ہرن دو بچے ہرنی کے شکاری کی بیوی موتیں واقع ہوگئی ۔ جس میں دو مادہ اور ایک ندتھے مگر بہت سے مترجم اسے من گھڑت کہانی مانتے ہیں کہ روحانیت کے مضمون میں کہانی بے معنی لگتی ہے لہذا انہیں نے سب سے اول من پر قابو پانا بتائیا اگر دل پر قابو ہو جائے تو بہت سی برائیاں ساتھ ہی ختم ہو جاتی ہے جب دل پر اختیار ہو جائے تو غرور ساتھ ہی ختم ہوکبیر جی نے پہلے پانچ بدعتوں کا ذکر کیا ہے ۔ شہوت ، غصہ ، لالچ ، موہ اور غرور تو چھٹا من ہے اسکے علاوہ خواہشات بری صحبت ، بدگوئی ، جسمانی محبت ۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ من کے مرنے سے ذات کا غرور سب سے اول مٹ جاتا ہے ۔ جسمانی محبت اور خواہشات تب بری صحبت اور بدگوئی لہذا خواہشات اور بدگوئی دو عورتیں باقی چار مرد۔

کبیِر دیکھِ دیکھِ جگُ ڈھوُنّڈھِیا کہوُنّ ن پائِیا ٹھئُرُ ॥
جِنِ ہرِ کا نامُ ن چیتِئو کہا بھُلانے ائُر ॥੯੨॥
لفظی معنی:
ڈہونڈیا۔ تلاش کی۔ کہوں۔ کہیں۔ ٹھؤر۔ ٹھکانہ ۔ ہرکا نام۔ الہٰی نام ۔ نہ چیتیؤ۔ یاد کیا۔ بھلانے ۔ بھولے ہوئے گمراہ ۔
ترجمہ:
اے کبیر سارے عالم کی تلاش کی ہے مگر کو ایسا ٹھکانہ نہیں ملا جہاں سکون ہو ۔ الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کی طرف دھیان نہیں دیا و دوسر ے کاموں میں کس لئے گمراہ ہیں۔

کبیِر سنّگتِ کریِئےَ سادھ کیِ انّتِ کرےَ نِرباہُ ॥
ساکت سنّگُ ن کیِجیِئےَ جا تے ہوءِ بِناہُ ॥੯੩॥
لفظی معنی:
سنگت ۔ ساتھ صحبت و قربت۔ سادھ ۔ جسنے اپنا طرز زندگی راہ راست پر بنالیا اور زندگی منزل مقصود حاصل کرلی ۔ انت۔ بوقت آخرت اور آخر تک ۔ نرباہ۔ ساتھ دیتا ہے ۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ منکر و منافق ۔ جا جستے ۔ بتاہ ۔ روحانی واخلاقی موت۔
ترجمہ:
اے کبیر نیک پارساؤں سادہووں کی صحبت و قربت اختیار کرنی چاہیے جو آخر تک ساتھ دیتا ہے ۔ مادہ پرستوں منکر و منافقوں کی صحبت نہیں کرنی چاہیے جو آخر روحانی واخلاقی موت کا سبب بنتی ہے ۔

کبیِر جگ مہِ چیتِئو جانِ کےَ جگ مہِ رہِئو سماءِ ॥
جِن ہرِ کا نامُ ن چیتِئو بادہِ جنمیں آءِ ॥੯੪॥
لفظی معنی:
چیتئو ۔ یادوریاض کی ۔ جان ۔ سمجھکر ۔ جگ میہہ رسیو سمائے ۔ کہ خدا دنیا میں بستا ہے ۔ ہرکا نام۔ ست ۔ سچ حق و حقیقت ۔ نہ چتیئو۔ دلمیں نہ بسائیا۔ یادیہہ۔ بندھا ہوا۔ جنمیں ۔ جنم لیا ہے ۔ مراد اسکا جنم لینا بیکار ہے ۔
ترجمہ:
جنہوں نے یہ سمجھ کر کہ سارے عالم میں خدا بستا ہے اُسکی یادوریاض کی ہے اُسکا عالم میں جنم لینا کامیاب ہے ۔ جنہوں نے الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت دلمین نہیں بسائی ۔ انکا جنم لینا بیکار اور فضول ہے ۔

کبیِر آسا کریِئےَ رام کیِ اۄرےَ آس نِراس ॥
نرکِ پرہِ تے مانئیِ جو ہرِ نام اُداس ॥੯੫॥
لفظی معنی:
آسا۔ اُمید۔ اورے ۔ دوسری۔ آس نراس۔ دوسری اُمید۔ نااُمیدی ہے ۔ نرک۔ دوزخ۔ مانئی۔ مانتے ہیں۔ جو یہ نام اُداس۔ جو الہٰی نام پر سے پریشان حال ۔
ترجمہ:
اے کبیر اپنی اُمید کا انحصار خدا پر رکھو دوسری اُمیدوں سے نا اُمید رہو۔ جو الہٰی نام سے بیرخی پریشان حالی ظاہر کرتے ہیں اُنہیں دوزخ نصیب ہوتا ہے ۔ عذآب پاتے ہیں۔ تب ایمان لاتے ہیں۔

کبیِر سِکھ ساکھا بہُتے کیِۓ کیسو کیِئو ن میِتُ ॥
چالے تھے ہرِ مِلن کءُ بیِچےَ اٹکِئو چیِتُ ॥੯੬॥
لفظی معنی:
سکھ ۔ مرید۔ کیسو۔ خدا۔ میت۔ دوست۔ ہر ملن ۔ الہٰی ملاپ ۔ بیچ ۔ درمیان ۔ اٹکیؤ۔ رکاوٹ ہوا۔ چیت۔ دل ۔
ترجمہ:
اے کبیر مرید تو بہت سارے بنالیئے مگر خدا سے دوستی نہ بنائی۔ الہٰی ملاپ کے لئے کوشش کی تھی۔ مگر دل نے مانا محض مریدوں سے خدمت کرانے پر ستش کرانے تک ہی محدود رہے ۔

کبیِر کارنُ بپُرا کِیا کرےَ جءُ رامُ ن کرےَ سہاءِ ॥
جِہ جِہ ڈالیِ پگُ دھرءُ سوئیِ مُرِ مُرِ جاءِ ॥੯੭॥
لفظی معنی:
کارن۔ سبب۔ بپرا ۔ بچارا۔ سہائے ۔ مددگار۔ جیہہ۔ جس جیہہ۔جس ۔ ڈالی۔ شاخ۔ پگ۔ پاؤں۔
ترجمہ: اے کبیر صرف وسیلہ یا سبب بننے سے ہی کامیابی حاصل نہیں ہوتی جبتک خدا مددگار نہ ہو۔ جس جس ڈالی پر پاؤں رکھتا ہوں وہ مڑجاتی ہے یا ٹوٹ جاتی ہے مراد جو کوشش حیلہ کرتا ہوں ناکامیاب ہوجاتا ہے ۔ مراد اگر نشانہ بلندی حاصل کرنا ہو تو اُسکے لئے رہنما کی ضرورت ہوتی ہے مگر جب رہنما یا اُساد کا مل نہ ہو تو اسکی رہنمائی کام نہیں آتی ایسی حالت میں خدا ہی مددگار ہوتا ہے ۔

کبیِر اۄرہ کءُ اُپدیستے مُکھ مےَ پرِ ہےَ ریتُ ॥
راسِ بِرانیِ راکھتے کھازا گھر کا کھیتُ ॥੯੮॥
لفظی معنی:
اوریہہ۔ دوسروں کو ۔ ایدیستے ۔ نصیحتیں کرتے ہیں۔ سبق دیتے ہیں واعظ کرتے ہیں مگر خود عامل نہیں مصداق اسکے ۔ اؤرے اُدیسیہہ آپ نہ کرکے بار بار جتمے بار بار مریہہ ۔ مکھ میہر ۔ ہر سے ریت۔ مراد انہیں اسکا خود لطف نہیں آتا۔ راس پرانی۔ بیگانی دولت۔ سرمایہ۔ اکھتے ۔ حفاظت کرتے ہیں۔ کھائیا گھکا کا کھیت۔ جبکہ اپنا کھیت اُجڑ رہا ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر جو دوسروں کو نصیحت کرتے ہیں مگر خود اُس پر عمل نہیں کرتے اُنکی زبان پر رس نہیں رہتا وہ بیگانی دولت اور سرمائے کی تونگرانی حفاظت جبکہ ان کا پانا روحانی واخلاقی سرمایہ ضائع ہو جاتا ہے ۔

کبیِر سادھوُ کیِ سنّگتِ رہءُ جءُ کیِ بھوُسیِ کھاءُ ॥
ہونہارُ سو ہوئِہےَ ساکت سنّگِ ن جاءُ ॥੯੯॥
لفظی معنی:
پھوسی ۔ پھوس۔ مرادنان جو خوردن بر زمین۔ نشتن بہ از کمر زریں بستن درخدمت ایستا دن ۔ جو کی روٹی زمین پر بیٹھان بہتر ہے ۔ کسی کی خدمت سنیہری پیٹی باندھ کر خدمت میں کھڑا ہونے سے ۔ ساکت سنگ۔ مادہ پرست کی صحبت ۔
ترجمہ:
اے کبیر سادہو کی صحبت میں رہو جو کے چھلکے پر گذارہ کرؤ۔ جو ہونا ہے سو ہونے دو مگر مادہ پرست منکر و منافق کی صحبت نہ کرؤ۔

کبیِر سنّگتِ سادھ کیِ دِن دِن دوُنا ہیتُ ॥
ساکت کاریِ کاںبریِ دھوۓ ہوءِ ن سیتُ ॥੧੦੦॥
لفظی معنی:
سنگت سادھ کی ۔ الہٰی شاشق و محبوب خدا کی صحبت سے ۔ دن دن دونا ہیت ۔ دن بدن پیار بڑھتا ہے ۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ منکرو منافق۔ کاری کانبری ۔ کالی کمبل ہے ۔ سیت۔سفید۔
ترجمہ:
اے کبیر سادہو کی صحبت سے روز

کبیِر منُ موُنّڈِیا نہیِ کیس مُنّڈاۓ کاںءِ ॥
جو کِچھُ کیِیا سو من کیِیا موُنّڈا موُنّڈُ اجاںءِ ॥੧੦੧॥
لفظی معنی:
مونڈیا منائیا۔ کیس۔ بال۔ کانیئے ۔کس لئے۔ مونڈا۔ مونڈا جانیئے ۔ سر فضول منوائیا۔
ترجمہ:
اے کبیر دل راہ راست پرنہیں۔ بال منوانے یا گٹانے سے سادہو نہیں ہو سکتا۔ جو کچھ ہوتا ہے من کی متشا اور رضا مندی سے ہوتا ہے ۔ اس لئے سادہو بننے کے لئے سر منوانا فضول ہے ۔

کبیِر رامُ ن چھوڈیِئےَ تنُ دھنُ جاءِ ت جاءُ ॥
چرن کمل چِتُ بیدھِیا رامہِ نامِ سماءُ ॥੧੦੨॥
لفظی معنی:
تن۔ دھن۔ جسم اور سرمایہ ۔ چت۔ دل۔ بیدھیا۔ گرفتار ۔ رامے نام۔ الہٰی نام میں۔ سماؤ۔ محوومجذوب۔
ترجمہ:
اے کبیر خدا کا نام نہ بھلاؤ یہ جسم اور دؤلت چلے تو چلی جانے دو۔ مگر دل کو خدا کا گرویدہ بناؤ۔ اور الہٰی نام میں محوومجذوب رہے ۔

کبیِر جو ہم جنّتُ بجاۄتے ٹوُٹِ گئیِں سبھ تار ॥
جنّتُ بِچارا کِیا کرےَ چلے بجاۄنہار ॥੧੦੩॥
لفظی معنی:
جنت ۔ باجہ ۔ جسم۔ ٹوٹ گئیں سبھ تار۔ مراد اسکے سانس ختم ہوگئے ۔ جنت۔ جسم۔ چلے بجاونہار ۔ روح پرواز کر گئی۔
ترجمہ:
اے کبیر جو باجہ ہم بجاتے تھے اب اسکی ساری تاریں ٹوٹ گئیں ۔ اسمیں باجے کا کیا قصور ہے جب اسکو بجانے والے ہی نہیں رہا۔ مراد جسمانی محبت کا جو ساز بجائیا جاتا تھا اب اسکی محبت کی تاریں ٹوٹ گئیں بچارا یہ جسم کونسی بس کی بات ہے مراد الہٰی نام کی برکت وعنایت سے جسمانی محبت ختم ہوگئی۔ اس من میں تبدیلی آگئی ہے جوجسمانی محبت کا باجہ بجا رہا تھا۔

کبیِر ماءِ موُنّڈءُ تِہ گُروُ کیِ جا تے بھرمُ ن جاءِ ॥
آپ ڈُبے چہُ بید مہِ چیلے دیِۓ بہاءِ ॥੧੦੪॥
لفظی معنی:
مائے مونڈؤ نیہہ گروکی ۔ اس مرشد کی مان کا سرمنادو ۔ جاتے بھرم نا جائے ۔ جو وہم وگمان اور بھٹکن نہ دور کر سکے ۔ چوہ وید۔ چارویدوں ۔ ڈوبے ۔ مشتفرق۔ ۔ چیلے مرید بہائے ۔ رڑادیئے ۔
ترجمہ:
جو اُستاد۔ چاروں ویدوں کے وہم وگمان میں ڈال کر خود مرشد بننا چاہتا ہے ۔ خود تو کرم کانڈون اور دکھاوے میں مستفق ہے اور اپنے مریدوں کو بھٹکن اور وہم وگمان میں ڈالتا ہے ایسے مرشد کیماں کا سر منادیا جائے جو کسی کا وہم و گمان ہی مٹا نہیں سکتا۔

کبیِر جیتے پاپ کیِۓ راکھے تلےَ دُراءِ ॥
پرگٹ بھۓ نِدان سبھ جب پوُچھے دھرم راءِ ॥੧੦੫॥
لفظی معنی:
پاپ۔ گناہگاریاں۔ تلے ۔ نیچے ۔ درائے ۔ چھپا کر ۔ پرگٹ۔ ظاہر۔ ندان ۔ آخر۔ دھرم رائے ۔ الہٰی منصف ۔
ترجمہ:
اے کبیر انسان نے جتنے گناہ کرتا ہے اُسے چھپاتا ہے مگر جب الہٰی منصف پوچھتا ہے تو ظاہر ہو جاتے ہیں۔

کبیِر ہرِ کا سِمرنُ چھاڈِ کےَ پالِئو بہُتُ کُٹنّبُ ॥
دھنّدھا کرتا رہِ گئِیا بھائیِ رہِیا ن بنّدھُ ॥੧੦੬॥
لفظی معنی:
سمرن ۔ یادوریاض ۔ کٹنب۔ قبیلہ ۔ خاندان۔ دھندا۔ کام۔کاج۔ کاربار ۔ وہ گیا۔ کمزو ر ہوگیا۔ بندھ ۔ رشتے دار۔
ترجمہ:
اے کبیر الہٰی یادوریاض چھوڑ کر کنبہ پروری کی اور کاروبار کرتے کرتے کمزور اور دبلا ہو گیا اب نہ بھائی رہا ہے نہ کوئی رشتہ دار

کبیِر ہرِ کا سِمرنُ چھاڈِ کےَ راتِ جگاۄن جاءِ ॥
سرپنِ ہوءِ کےَ ائُترےَ جاۓ اپُنے کھاءِ ॥੧੦੭॥
لفظی معنی:
ہرکاسمرن ۔ الہٰی یاد۔ رات جگاون جائے ۔ گاؤں میں جہالت کی انتہا ہے ۔ لوگ اب بھی بہت سے تعلیم یافتہ بھی مولویوں اور سادہوں اور پنڈتوں کے بہکاوے میں آکر جادو ٹونے تعویذ بنوا کرلیتے ہین ۔ جنکے اولاد نہیں ہوتی ۔ وہی یہ جاود تعویز وہی عورتیں کرواتی ہے ۔ جنکے کوئی اولاد نہیں ہوتی ۔ بے اولاد عورت شمشان میں جاکر کسی نئے جل رہے مردے کی چکھا پاس کوئی خاص ٹونا وغیرہ کرکے الف ننگی نہا کر روٹی پکا رک کھاتی ہے ۔ اسکا مقصد ہوتا ہے کہ جسکی چکھا کے پاس یہ ٹونا کیا جاتا ہے ۔ انکے بچے فوت ہوجائیں اور ٹونے والی عورت کی اولاد ہو جائے ۔ لہذا مذہب کے نام پر لوگو کو لڑا دیا کوئی شرافت نہیں۔ مراد خدا کی رضا و رغبت یادویراض چھوڑ کر۔ رات کو شمشان جگانے جاتے ہیں سانپ کا زندگی ملتی ہے اسے ۔ سر پن ہوئے اور تیرے جو جائے اپنے کھائے ۔ جو اپنے بچوں کو کھا جاتی ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر الہٰی یادوریاض عبادت و بندگی جاہل عورت رات مسان جگانے کے لئے شمشان جاتی ہے ایسی عورت ایک سانپنی کی مانند ہے جو انسانیت ختم کرکے سانپنی کی زندگی گذارتی ہے جو اپنے ہی بچوں کو کھاتی ہے ۔

کبیِر ہرِ کا سِمرنُ چھاڈِ کےَ اہوئیِ راکھےَ نارِ ॥
گدہیِ ہوءِ کےَ ائُترےَ بھارُ سہےَ من چارِ ॥੧੦੮॥
لفظی معنی:
اہوئی ۔ درت۔ روضہ۔ گدہی ۔ گدھی ۔ اؤ ترے ۔ جنم لیتی ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر خدا کی یادوریاض چھوڑ کو عورت سیتلا کا ورت راکھتی ہےجس سے گدھی کی سی زندگی گذارنی پڑتی ہے اور چار من وزن اُٹھانا پڑتا ہے ۔

کبیِر چتُرائیِ اتِ گھنیِ ہرِ جپِ ہِردےَ ماہِ ॥
سوُریِ اوُپرِ کھیلنا گِرےَ ت ٹھاہر ناہِ ॥੧੦੯॥
لفظی معنی:
چترائی ۔ دانشمندی ۔ ت گھنی ۔ نہایت زیادہ ۔ ہرجپ۔ خدا کو یاد رکھ ۔ ہروے ماہے ۔ دلمیں بسا۔ سوری اوپر کھیلنا ۔ نہایت دشوار ہی نہیں خطرناک بھی ہے ۔ گرے تو ٹھاہرنا ہے ۔ اگر گرجائے تو کہیں ٹھکانہ نہیں۔
ترجمہ:
اے کبیر نہایت زیادہ دانشمندی یہی ہے کہ الہٰی نام دلمیں بساؤ۔ گو یہ ناہیت مشکل اور خطر نکا ہے مگر تاہم اس سے گر کر ٹھکانہ بھی کہیں نہیں۔

کبیِر سد਼ئیِ مُکھُ دھنّنِ ہےَ جا مُکھِ کہیِئےَ رامُ ॥
دیہیِ کِس کیِ باپُریِ پۄِت٘رُ ہوئِگو گ٘رامُ ॥੧੧੦॥
لفظی معنی:
سوئی۔ وہی۔ دھن۔ خوشی ۔ قسمت ۔ قابل ستائش۔ جامکھ ۔ جس منہ سے یا زبان سے ۔دیہی ۔ جسم۔ باپری۔ بیچاری۔ پوتر۔پاک ۔ گرام۔ گاؤں۔
ترجمہ:
وہ منہ خوش قسمت ہے جس زبان سے الہٰی نام کہتے ہیں۔ وہ ساراگاؤں ہی پاک ہو جاتا ہے ۔ جس گاوں میں نام خدا کا لیتے ہیں۔

کبیِر سوئیِ کُل بھلیِ جا کُل ہرِ کو داسُ ॥
جِہ کُل داسُ ن اوُپجےَ سو کُل ڈھاکُ پلاسُ ॥੧੧੧॥
لفظی معنی:
کل۔ خاندان۔ بھلی ۔ اچھی ۔ نیکی ہے ۔ ہر کوداس۔ جس مینہے خدمتگار کدا۔ اپجے ۔ پیدا ۔ڈھاک۔ بلاس۔ فصول بیفائدہ۔ درختون جسی ۔
ترجمہ:
جس خاندان میں اے کبیر ہو خادم خدا وہ ہے اچھا خاندان نیک خاندان جس میں نہ ہو کوئی خادم خدا وہ ہے فضول درختوں چھاڑیون جیسا خاندان ۔

کبیِر ہےَ گءِ باہن سگھن گھن لاکھ دھجا پھہراہِ ॥
اِیا سُکھ تے بھِکھ٘ز٘زا بھلیِ جءُ ہرِ سِمرت دِن جاہِ ॥੧੧੨॥
لفظی معنی:
ہے ۔ گھوڑے ۔ گیئے ۔ہاتھی ۔ باہن۔ سواریاں۔ سگھن۔ بہت زیادہ ۔ گھن ۔بیشمار ۔ دھجا۔ جھنڈے ۔ پھہرااہ ۔ ۔ جھولیں لہرائیں۔ ایا۔ اس۔ بھکھیا۔ بھیک۔جؤ۔جب ۔ ر سمرت۔ الہٰی یادوریاض ۔ دن جاہے ۔ دن گذارے ۔
ترجمہ:
اے کبیر اگر سواری کے لئے بیشمار گھوڑے ہاتھی اور جھنڈے لہراتے ہوں مگر اس آرام و آسائش سے بھیک اچھی ہے اگر الہٰی یاد میں زندگی گذارے ۔

کبیِر سبھُ جگُ ہءُ پھِرِئو ماںدلُ کنّدھ چڈھاءِ ॥
کوئیِ کاہوُ کو نہیِ سبھ دیکھیِ ٹھوکِ بجاءِ ॥੧੧੩॥
لفظی معنی:
ماندل ۔ ڈھولگی ۔کندھ ۔ کندھے پر۔ چڑھائے ۔ رکھ کر ۔ کاہو۔ کسے ۔ ٹھوک بجائے ۔ آزما کر۔
ترجمہ:
اے کبیر بہ آواز دہلکندے پر ڈہول اُٹھا سارے عالم میں گھوما اور آزمائش کوئی کسی کا نہیں۔

مارگِ موتیِ بیِتھرے انّدھا نِکسِئو آءِ ॥
جوتِ بِنا جگدیِس کیِ جگتُ اُلنّگھے جاءِ ॥੧੧੪॥
لفظی معنی:
مارگ۔ راستے ۔ بیتھرے ۔ بکھرے ہوئے ہیں۔ اندھا نکسئو ۔ اندھا نکلیا آئے ۔ بے علم آگیا ۔ جوت بناجگدیس کی ۔ الہٰی نور کے بگیر۔ جگت۔ علام ۔ النگھے ۔ لتاڑرہا ہے ۔
ترجمہ:
زندگی کی راہوں میں بے شمار اوصاف موتیوں کی مانند بکھرے پڑے ہیں۔ مراد جس کے لئے کسی سرمائے کی ضرورت نہیں مگر غافل بے علم انسان جو علم کی نورانی آنکھوں سے اندھا ہے پہنچ گیا ہے مگر الہٰی نور علم کے بغیر اُسے لتاڑ کر جارہا ہے ۔

بوُڈا بنّسُ کبیِر کا اُپجِئو پوُتُ کمالُ ॥
ہرِ کا سِمرنُ چھاڈِ کےَ گھرِ لے آزا مالُ ॥੧੧੫॥
لفظی معنی:
بوڈا۔ ڈوبا۔ بنس ۔ خاندان۔ اُچجؤ۔ پیدا ہوا۔ پوت۔ مٹا۔ ہرکا سمرن۔چھاڑ کے ۔ الہٰی عبادت چھوڑ کر۔۔ مال ۔د ولت۔
ترجمہ:
میرا دل اتنی گری حآلت میں آئیا کہ الہٰی عبادت وریاضت چھوڑ کر دلمیں دنیاوی دولت کی محبت گھر کر گئی تو میں نے سارے کنبے مراد اعضآئے جسمانی کو لالچ میں محصور یکھا۔

کبیِر سادھوُ کءُ مِلنے جائیِئےَ ساتھِ ن لیِجےَ کوءِ ॥
پاچھےَ پاءُ ن دیِجیِئےَ آگےَ ہوءِ سُ ہوءِ ॥੧੧੬॥
لفظی معنی:
سادہؤ۔ جس نے اپنے من کو راہ راست پر لگائا من کو درست بنالیا۔ گورمکھ ۔ ساتھ نہ لیجے کوئے ۔ کسی دوسرے آدمی اور خوآہش یا مقصد رکھ کر نہ جاؤ۔ پاچھے پاؤں نہ دیجیئے ۔ ہچکچاہٹ محسوس نہ کرؤ۔
ترجمہ:
جب کسی خادم خدا ج نے طرز زندگی کو راہ راست پر ڈال لیا ہے ۔خدا رسیدہ ہو گیا ہے ملنے جاییئے تو ملاپ کے قصد کے علاوہ کوئی دوسرا مقصد اور خواہش نہ کرؤ۔ اسکےع لاوہ جو ہوئے سوہنے دو۔

کبیِر جگُ بادھِئو جِہ جیۄریِ تِہ مت بنّدھہُ کبیِر ॥
جیَہہِ آٹا لون جِءُ سون سمانِ سریِرُ ॥੧੧੭॥
لفظی معنی:
جگ بادھئو ۔ عالم بندھا ہوا ہے ۔ جیہہ جیوری ۔ جس رسی کے ساتھ ۔ تیہہ مت ۔بندھو ۔ اُسے نہ باندھو ۔ جیہے ۔ جیسے ۔ آٹا۔لون ۔نمک۔ سون سمان ۔ سونے جیسا۔ سریر۔ جسم۔
ترجمہ:
اے کبیر جس ملکیتی رسی سے سارا عالمب ندھا ہوا ہے اُس سے کبیر کو نہ باندھنا اے انسان تجھے سونے جیسا جسم خدا نے دیا ہے اسے آٹے لون کے بھاؤ نہ سمجھنا ۔

کبیِر ہنّسُ اُڈِئو تنُ گاڈِئو سوجھائیِ سیَناہ ॥
اجہوُ جیِءُ ن چھوڈئیِ رنّکائیِ نیَناہ ॥੧੧੮॥
لفظی معنی:
ہنس۔ روح۔ اُڈیؤ۔ پرواز ۔ تن گاڈئو ۔ دن ۔ سوجھائی سناہ ۔ اشاروں سے سمجھاتا ہے ۔ جیؤ ۔ دل ۔ رنکائی۔ کمینگی ۔ نیناہ۔ آنکھوں کی ۔
ترجمہ:
اے کبیر روح پرواز کرنیوالی ہے جس پرواز کرنیوالاہے تاہم اشارے کرتا ہے ابھی دل نہیں چھوڑ اور آنکھون میں کمینگی ہے

کبیِر نیَن نِہارءُ تُجھ کءُ س٘رۄن سُنءُ تُء ناءُ ॥
بیَن اُچرءُ تُء نام جیِ چرن کمل رِد ٹھاءُ ॥੧੧੯॥
لفظی معنی:
نین بہارؤ۔ آنکھوں سے دیکھوں ۔ سرون ۔ کانوں ۔ سنؤلتو ناء۔ تیرا نام سنوں۔ چرن کمل۔ پاک۔ ردٹھاؤ۔ دلمیں ٹکاؤن۔ بساؤ۔ بین ۔ بانی ۔ کلام ۔ اُچرؤ۔ گیوں۔ بیان کرؤ۔
ترجمہ:
اے کبیر آنکھون سے کروں دیدار خدا کا کانوں سے سنوں تیرا نام تیرا زبان سے تیرا کلام کہوں اور پائے پاک بساؤں دل اپنے میں

کبیِر سُرگ نرک تے مےَ رہِئو ستِگُر کے پرسادِ ॥
چرن کمل کیِ مئُج مہِ رہءُ انّتِ ارُ آدِ ॥੧੨੦॥
لفظی معنی:
سرنگ ۔ بہشت ۔ جنت۔ نرک۔ دوزخ۔ رہیؤ۔ بچ گیاہون ۔ سگتر ۔ سچے استاد یا مرشد ۔ پرساد۔ کر پا ۔ رحمت ۔ مہربانی ۔ چرن کمل۔ پائے پاک۔ موج۔ خوشی کی لہر۔ انت ارآد۔ آکر و آغآز۔
ترجمہ:
اے کبیر ۔ جنت و دوزخ کے لالچ سے بچ گیا ہون سچے مرشد کی رحمت سے اور اول و آخر پاک کی لہرون کا گرویدو فریفتہ ہوں۔

کبیِر چرن کمل کیِ مئُج کو کہِ کیَسے اُنمان ॥
کہِبے کءُ سوبھا نہیِ دیکھا ہیِ پرۄانُ ॥੧੨੧॥
لفظی معنی:
چرن کمل کی مؤج ۔ پائے پاک کی لہرؤں ۔ اُتمان ۔ انازہ۔ کہے کؤ۔ کہنے سے ۔ سوبھا ۔ شہرت ۔ دیکھا۔ دیدار۔ پروان۔ قبول منظور ۔
ترجمہ:
اے کبر پائے پاک کی لہروں اور خوشیؤں کیسے اندازہ ہو سکتا ہے ۔ کہنے سے شہرت نہیں ہے کہ کتنی بڑی لہریں اور خوشنودی ہے ۔ دیدار سے پتہ چلتا ہے اور قبول ہوتا ہے ۔

کبیِر دیکھِ کےَ کِہ کہءُ کہے ن کو پتیِیاءِ ॥
ہرِ جیَسا تیَسا اُہیِ رہءُ ہرکھِ گُن گاءِ ॥੧੨੨॥
لفظی معنی:
کہہ ۔ کی مراد بتائیا جا سکتا ہے ۔ کہو۔ کہیں۔ پتیائے ۔ تسلی ہوتی ہے ۔ ہر جیسا۔ جیسا خدا ہے ۔ تیسا ۔ وی ۔ ویسا ۔ اوہی ۔ ویسا وہی ہے ۔ ہرکھ ۔ خوشی ۔ گن گائے ۔ حمدوثناہ کرے ۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ دیدار کرکے کچھ بتا نہیں سکتا نہ اس سے کسی کی تسلی و تشفی ہوتی ہے ۔ جیسا خدا ہے ویسا ہی ہے بس اتنا ہے کہ اُسکی حمدوثناہ سے خوشی حاصل ہوتی ہے ۔

کبیِر چُگےَ چِتارےَ بھیِ چُگےَ چُگِ چُگِ چِتارے ॥
جیَسے بچرہِ کوُنّج من مائِیا ممتا رے ॥੧੨੩॥
لفظی معنی:
چگے ۔ چنتی ہے ۔ چتارے ۔ دلمیں خیال کرتی ہے ۔ بچریہہ کونج ۔ کونج اپنے بچوں کا ۔ من مائیا ممتارے ۔ اس طرح سے دلمیں دنیاوی دولت کا خیال۔
ترجمہ:

کبیِر انّبر گھنہرُ چھائِیا برکھِ بھرے سر تال ॥
چات٘رِک جِءُ ترست رہےَ تِن کو کئُنُ ہۄالُ ॥੧੨੪॥
لفظی معنی:
انبر۔ آسمان ۔ گھنہر۔ بادل۔ چھائیا۔ آسمان ڈھکا ہوا ہے ۔ برکھ ۔ ہرس کر ۔ سر ۔ تال۔ تلاب۔ اور ندیاں ۔ چاترک پپہا۔ سارنگ۔ ترست۔ ترستا ہے ۔ تن کؤ۔ ان کا ۔ کؤن ۔ حوال۔ کیا حال ۔
ترجمہ:
اے کبیر آسمان میں بادل چھا جاتے ہیں بارش سے ندیاں اور تالاب بھر جاتے ہیں مگر پپیہا بوند کے لئے ترستا اور پکار کرتا ہے یہی حال دنیاوی دولت کی مالیت کے دلدادہ انسان کا کہ ہر طرف خوشحالی کے باوجود ملکیتی پیاس کی وجہ سے ہر وقت عذاب میں رہتا ہے ۔

کبیِر چکئیِ جءُ نِسِ بیِچھُرےَ آءِ مِلےَ پربھاتِ ॥
جو نر بِچھُرے رام سِءُ نا دِن مِلے ن راتِ ॥੧੨੫॥
لفظی معنی:
چکئی ۔ چکوی ۔ نس۔ رات۔ پچھرے ۔ جدا ہوجائے ۔ پربھات۔ صبح سویرے ۔ رم ۔ خدا
ترجمہ:
چکوی رات کو چکوکے سے جدا ہوجاتی ہے اور صبح سوہرے دوبار میں جاتے ہیں مگر دنیاوی ملکیت کی تلاش اور محبت ایسی ہے جو خدا سے جدا ہوئے انسان نہ دن کو ملنے دیتا ہے نہ رات کو ۔

کبیِر ریَنائِر بِچھورِیا رہُ رے سنّکھ مجھوُرِ ॥
دیۄل دیۄل دھاہڑیِ دیسہِ اُگۄت سوُر ॥੧੨੬॥
لفظی معنی:
رینائر۔ ہیروں کی کان سمندر۔ مجھور۔ میں۔ دیول۔ مندر۔ ٹھاکردوآرا۔ دھاہڑی ۔ ڈراؤنی آواز۔ دیسیہہ۔ دیگا۔ اگوت سور ۔ سورج چڑھتے ہیں۔
ترجمہ:
اے کبیر کہہ سمندر سے پچھڑے ہوئے سنکھ کو کہ سمند رمیں ہی رہے درنہ ہر مندر میں ڈراؤنی آوازیں نکالیگا۔ مراد اے انسان اس لئے خدا سے واسطہ بناورنہ سنکھ کی طرح وہاڑنا پڑیگا۔

کبیِر سوُتا کِیا کرہِ جاگُ روءِ بھےَ دُکھ ॥
جا کا باسا گور مہِ سو کِءُ سوۄےَ سُکھ ॥੧੨੭॥
لفظی معنی:
سوتا۔ غفلت میں۔ جاگ۔ بیدار ہو۔ بھے ۔ خوف۔ دکھ ۔ عذاب۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ کیوں غفلت میں سو رہا ہے بیدار ہو خدا کو یاد کر خوف و عذاب سے نجات حاصل کر ۔ جسے آخر قبر میں بسنا ہے وہ کیوں غفلت کرے ۔

کبیِر سوُتا کِیا کرہِ اُٹھِ کِ ن جپہِ مُرارِ ॥
اِک دِن سوۄنُ ہوئِگو لاںبے گوڈ پسارِ ॥੧੨੮॥
لفظی معنی:
اُٹھ ۔ بیدار ہو۔ نہ چپے مرار۔ خدا کو یاد کر۔ سودن۔ سونا۔ لانبے گوڈپسار ۔ بے فکر ہوکر سوئے گا ۔
ترجمہ:
اے کبیر کیوں غفلت کی نیند سو رہا ہے بیدار رہ کیوں نہیں کرتا یاد خدا آخر ایک دن ایسا بے بس ہوکر سوئے گا کہ کبھی بیدار نہ ہوگا۔

کبیِر سوُتا کِیا کرہِ بیَٹھا رہُ ارُ جاگُ ॥
جا کے سنّگ تے بیِچھُرا تا ہیِ کے سنّگِ لاگُ ॥੧੨੯॥
لفظی معنی:
اے کبیر کیوں غفلت کر رہا ہے اُٹھ بیدار ہو جس سے تو جدا ہوا ہے اُسی کا ساتھ ہے ۔

کبیِر سنّت کیِ گیَل ن چھوڈیِئےَ مارگِ لاگا جاءُ ॥
پیکھت ہیِ پُنّنیِت ہوءِ بھیٹت جپیِئےَ ناءُ ॥੧੩੦॥
لفظی معنی:
گیل۔ محبت ۔ قربت ۔ مارگ۔ راستہ۔ پیکھت۔ دیکھتے ہی ۔ پنیت۔ پاک۔ بھینٹت ۔ ملاپ ۔ ساتھ ۔
ترجمہ:
اے کبیر محبوب الہٰی عاشق خدا سنت کی صحبت و قربت ترک نہ کرؤ اُسکی پیروی کرؤ اُسکے بتائے راستے پر چلو اُسکے دیدا ر سے پاک ہو جاؤگے اور ملاپ سے الہٰی یادوریاض کا شوق۔

کبیِر ساکت سنّگُ ن کیِجیِئےَ دوُرہِ جائیِئےَ بھاگِ ॥
باسنُ کارو پرسیِئےَ تءُ کچھُ لاگےَ داگُ ॥੧੩੧॥
لفظی معنی:
باسن کا روپریئے ۔ اگر کالے برتن کو چھؤ گے ۔
ترجمہ:
اےکبیر ۔ دوت دنیاوی سے محبت کرنیوالے کا ساتھ نہ کرؤ اس سے دور رہو وہ کالے برتن کی مانند ہے جسکے چھونے سے داغدار ہو جاتا ہے ۔

کبیِرا رامُ ن چیتِئو جرا پہوُنّچِئو آءِ ॥
لاگیِ منّدرِ دُیار تے اب کِیا کاڈھِیا جاءِ ॥੧੩੨॥
لفظی معنی:
جرا۔ بڑھاپا۔ لاگی مندر دوآرتے ۔ آگ گھر کے دروازے پر آپہنچی ۔ اب کیا کاڈھیا جائے ۔ تو گھر سے کونسا سامان نکالا جا سکتا ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر نہیں یاد کیا خدا بڑھاپا آگیا جب در پر مندر کے پہنچ جائے آگ۔ مراد عمر کٹی عشق بتاں میں یاد خدا پھر کیسے ہو تو سامان گھر کا کیسے بچائیا جائیگا مراد کیسے روحانی واخلاقی سرمایہ بچائیا جائیگا۔

کبیِر کارنُ سو بھئِئو جو کیِنو کرتارِ ॥
تِسُ بِنُ دوُسرُ کو نہیِ ایکےَ سِرجنہارُ ॥੧੩੩॥
لفظی معنی:
کارن ۔ سبت۔ سوبھیؤ۔ وہی ہوتا ہے ۔ جو کینو کرتار۔ جو کارساز کرتار کرتا ہے ۔ تس بن۔ اُسکے بغیر ۔ سرجنہار۔ پیدا کرنیوالا۔
ترجمہ:
سبب یا وجوہات وہی بنتی ہیں جو خدا خود بناتا ہے ۔ خدا کے علاوہ دوسری کوئی ایسی ہستی نہیں ایسا کرنیوالا صرف واحد ہستی کار ساز کرتار ہے ۔

کبیِر پھل لاگے پھلنِ پاکنِ لاگے آب ॥
جاءِ پہوُچہِ کھسم کءُ جءُ بیِچِ ن کھاہیِ کاںب ॥੧੩੪॥
لفظی معنی:
پہوچہ ۔ پہنچتے ہیں۔ خصم۔ مالک ۔ کدا۔ بیچ ۔ درمیان۔ کانب کمی ۔
ترجمہ:
اے پھل آنے لگا اور آم پکنے شروع ہوئے اگر درمیانی عرصے مین کوئی کمی واقع نہ ہو تو مالک تک پہنچتے ہیں۔

کبیِر ٹھاکُرُ پوُجہِ مولِ لے منہٹھِ تیِرتھ جاہِ ॥
دیکھا دیکھیِ س٘ۄاںگُ دھرِ بھوُلے بھٹکا کھاہِ ॥੧੩੫॥
لفظی معنی:
ٹھاکر ۔ بت۔ پوچیہہ۔ پرستش کرتا ہے ۔ مول کے ۔ خرید کر قیمتاً ۔ من ہٹھ۔ دلی ضد سے ۔ تیرتھ گاہے ۔ زیارت گاہ۔ سوآنگ۔ بناوٹ ۔ بھولے ۔ گمراہ ۔
ترجمہ:
اے کبیر جو لوگ پتھر کابت قیمتاً خرید کر اسکی پرستش کرتے ہیں اور دلی جد کی وجہ سے زیارت گاہوں کی زیارت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کی نقل کرتے ہیں سوآنگ بناتے ہیں سچ حق اور حقیقت بھلاکر بھٹکتے رہتے ہیں۔

کبیِر پاہنُ پرمیسُرُ کیِیا پوُجےَ سبھُ سنّسارُ ॥
اِس بھرۄاسے جو رہے بوُڈے کالیِ دھار ॥੧੩੬॥
لفظی معنی:
پاہن ۔ پتھر۔ پرمیسور کیا۔ خدا بنائیا۔ پوجے ۔ پرستش۔ سنسار ۔ علام ۔ جہاں۔ بھرواسے ۔ بھرؤسے ۔ یقین آسمان۔ بوڈے ۔ ڈوبتے ہیں۔ کالی دھار۔ زیر آبشار۔ منبھد ھار۔
ترجمہ:
اے کبیر پتھر کو خدا بنا کر اور سمجھ کر سارا عالم پرستش کرتا ہے ۔ جو اس مین یقین و ایمان لاتا ہے وہ زیر آبشار یا بھنور میں ڈوبتے ہیں۔

کبیِر کاگد کیِ اوبریِ مسُ کے کرم کپاٹ ॥
پاہن بوریِ پِرتھمیِ پنّڈِت پاڑیِ باٹ ॥੧੩੭॥
لفظی معنی:
کاگدکی اوبری ۔ کاغذ کی کوٹھری۔ مس۔ سیاہی ۔ کرم ۔ اعمال۔ کپاٹ۔ کواڑ۔ تختے دروازے ۔ پاہن۔ پتھر ۔ پوری ۔ ڈیوئی ۔ پاڑی وات۔ راہ زنی ۔ زہزنی ۔
ترجمہ:
پنڈتوں کے شاشتروں ایک قید خانے کی مانند ہیں اور ان میں سیاہی سے لکھی ہوئی شرع یا مریادا یا اصول اُص قید خانے کے بند دروازے اس قید کھانے مین کرھی ہوئی پتھر کی موریاں نے انسانوں دنیاوی سمند رمیں ڈبو دیا ہے پنڈت ڈاکے مار رہے رہنزی کرتے ہیں سادہ لوح لوگوں کو شاشتروں کے رسمی دکھاوے کی شرع یا مریادا میں ان مورتیوں کی پرستش میںلگا کر خیرات کے ذریعے لوٹ کرتے ہیں۔

کبیِر کالِ کرنّتا ابہِ کرُ اب کرتا سُءِ تال ॥
پاچھےَ کچھوُ ن ہوئِگا جءُ سِر پرِ آۄےَ کالُ ॥੧੩੮॥
لفظی معنی:
کال ۔ کل ۔ کرنتا ۔ کرنا ہے ۔ بیہہ۔ ابھی ۔ فوراً ۔ سوئے تال۔ فوراً سے پیشتر ۔ پاچھے بعد میں کچھو ۔ کچھ بھی ۔ سر پر آوے کال۔ جب موت سر پر آگئی ۔ اے کبیر جوکل کرنا ہے وہ آج کو جو آج کرنا ہے ابھی کر جو ابھی کرنا ہے فوراً سے پہلے کر دورنہ جب موت سر پر آکھڑی تو بعد میں کچھ بھی نہ ہو سکیکا موقعہ گذر جانے کے بعد۔

کبیِر ایَسا جنّتُ اِکُ دیکھِیا جیَسیِ دھوئیِ لاکھ ॥
دیِسےَ چنّچلُ بہُ گُنا متِ ہیِنا ناپاک ॥੧੩੯॥
لفظی معنی:
ایسا جنت پاکھنڈی انسان ۔ دہوئی لاکھ ۔ دھلی ہوئی لاکھ ۔ جو چمکیکلی مگر شکستہ ۔ چنچل۔ چالاک۔ ہوشیار۔ بہوگنا۔ بہت زیادہ ۔ مت ہینا۔ بے عقل۔ ناپاک ۔ گندے چال چلن والا۔
ترجمہ:
اے کبیر میں نےایک ایسا انسان دیکھنے میں آئیا جو بیرونی طور پر شان شوکت والا پاکیزہ دکھائی دیتا تھا ۔ جس طرح سے دہوئی ہوئی لاکھ چمکیلی ہوتی ہے جو بہت چاک و چوبند دکھائی دیتا تھا مگر حقیقتاً بالکل بے عقل اور بد چلن ۔

کبیِر میریِ بُدھِ کءُ جمُ ن کرےَ تِسکار ॥
جِنِ اِہُ جموُیا سِرجِیا سُ جپِیا پرۄِدگار ॥੧੪੦॥
لفظی معنی:
بدھ ۔ عقل ۔ ترسکار۔ بے قدری۔ سرجیا۔ پیدا کیا۔ جپسیا۔ یادوریاض کی ۔ پروردگار ۔ پرورش کرنیوالے ۔
ترجمہ:
اے کبیر میری سمجھ کی الہٰی منتظم بھی بے قدری نہیں کرتا جس نے یہ غریب منتظم پیدا کیا ہے اس پرورش کرنیوالے پرورگار کی یاد وریاض کی ہے ۔

کبیِرُ کستوُریِ بھئِیا بھۄر بھۓ سبھ داس ॥
جِءُ جِءُ بھگتِ کبیِر کیِ تِءُ تِءُ رام نِۄاس ॥੧੪੧॥
لفظی معنی:
کستوری ۔ مشک نافہ۔ بھور۔ بھؤرے ۔ داس۔ خدمتگار ۔ رام نواس ۔ خدا دل بسا ۔

کبیِر گہگچِ پرِئو کُٹنّب کےَ کاںٹھےَ رہِ گئِئو رامُ ॥
آءِ پرے دھرم راءِ کے بیِچہِ دھوُما دھام ॥੧੪੨॥
لفظی معنی:
گیہہ گچ۔ مخمور ومحصور ۔ کٹنب۔ پریوار۔ کانٹھے ۔ کنارے ۔ دھرم رائے ۔ الہٰی منصف و منظم بیچیہہ۔ درمیان دہوم ۔ دھام۔ رونق۔
ترجمہ:
اے کبیر جو آدمی اپنے پریوار یا ٹنب کے کاروبار مین دھنسا رہتا ہے تو خدا اسکے دل سے دور ہو جاتا ہے اسی گھمسان میں الہٰی منصف کے ملا زم آجاتے ہیں۔

کبیِر ساکت تے سوُکر بھلا راکھےَ آچھا گاءُ ॥
اُہُ ساکتُ بپُرا مرِ گئِیا کوءِ ن لیَہےَ ناءُ ॥੧੪੩॥
لفظی معنی:
ساکت۔ مادہ پرست۔ منکر و منافق۔ سوکر۔ سور۔ اچھا ۔ صاف۔ بپرا۔ بیچارہ۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ منکر و منافق ساکت سے تو سور اچھا جو گندگی کو صاف

کبیِر کئُڈیِ کئُڈیِ جورِ کےَ جورے لاکھ کرورِ ॥
چلتیِ بار ن کچھُ مِلِئو لئیِ لنّگوٹیِ تورِ ॥੧੪੪॥
کبیِر بیَسنو ہوُیا ت کِیا بھئِیا مالا میلیِں چارِ ॥
باہرِ کنّچنُ بارہا بھیِترِ بھریِ بھنّگار ॥੧੪੫॥
کبیِر روڑا ہوءِ رہُ باٹ کا تجِ من کا ابھِمانُ ॥
ایَسا کوئیِ داسُ ہوءِ تاہِ مِلےَ بھگۄانُ ॥੧੪੬॥
کبیِر روڑا ہوُیا ت کِیا بھئِیا پنّتھیِ کءُ دُکھُ دےءِ ॥
ایَسا تیرا داسُ ہےَ جِءُ دھرنیِ مہِ کھیہ ॥੧੪੭॥
لفظی معنی:
بھئیا ۔ ہوا۔ پنتھی۔ راہگیر۔ داس۔ خدمتگار ۔ دھرنی زمین۔ کھیہہ۔ دہول۔
ترجمہ:
اے کبیر روڈ ہوگیا تو کیا ہوا راہگیر کو دیتا ہے عذاب اے خدا تیرا خادم اتنا اور ایسا ہونا چاہے جیسی زمین میں دہول ہوتی ہے ۔

کبیِر کھیہ ہوُئیِ تءُ کِیا بھئِیا جءُ اُڈِ لاگےَ انّگ ॥
ہرِ جنُ ایَسا چاہیِئےَ جِءُ پانیِ سربنّگ ॥੧੪੮॥
لفظی معنی:
سرتنگ ۔ اے کبیر اگر دہول ہوگیا تو بھی کیا ہوا اُڑ اُڑ کر راہگیروں پر پڑتی ہے خدمتگار خدا ایسا ہونا چاہیئے جیسے پانی جو سب سے ملاپ رکھتا ہے ۔

کبیِر پانیِ ہوُیا ت کِیا بھئِیا سیِرا تاتا ہوءِ ॥
ہرِ جنُ ایَسا چاہیِئےَ جیَسا ہرِ ہیِ ہوءِ ॥੧੪੯॥
لفظی معنی:
سیرا ۔ ٹھنڈا۔ خنک۔ تاتا۔ گرم۔ ہر ہی ہوئے ۔ جیسا خدا ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر اگر خادم خدا پانی کی مانند ہوجائے تو کیا ہوا ی کبھی خنک اور کبھی گرم ہو جاتا ہے عاشق الہٰی محبوب و خادم خدا ایسا ہونا چاہیئے جیسا خود خدا۔

اوُچ بھۄن کنکامنیِ سِکھرِ دھجا پھہراءِ ॥
تا تے بھلیِ مدھوُکریِ سنّتسنّگِ گُن گاءِ ॥੧੫੦॥
لفظی معنی:
بھون۔ مکان۔ کگک کامنی۔ سونا اور عورت ۔ سکھر۔ اونچا ۔ دھجا۔ جھنڈا۔ نشان۔ ٹھرہائے ۔ لہرائے ۔ مدھو کری ۔ کریات یا بھیک مانگ کر حاصل ہ کی ہوئی روٹی ۔ سنت سنگ۔ سادہو کی صحبت اور قربت میں۔ گن گائے ۔ حمدوثناہ۔
ترجمہ:
اونچے محلات ہوں سونا اور خوبصورت بیوی ہو اور محلات کے اوپر جھندا لہراتا ہے اس سے بہتر ہے بھیک مانگ لائی ہوئی روٹی کا ٹکڑا اگر صحبت و قربت محبوبان الہٰی میں حمدوثناہ ہو خدا کی ۔

کبیِر پاٹن تے اوُجرُ بھلا رام بھگت جِہ ٹھاءِ ॥
رام سنیہیِ باہرا جم پُرُ میرے بھاںءِ ॥੧੫੧॥
لفظی معنی:
پاٹن ۔ شہر۔ اوجر۔ ویرانہ ۔ سنسان ۔ ۔ رام بھگت۔ عاشق و خادم خدا۔ رام سنیہی باہر۔ محبوبان الہٰی۔ باہر۔ بگیر۔ رام بھگت جیہہ ٹھائے ۔ جہاں خدا کے محبوب بستے ہین۔ جم ہر میرے بھائے ۔ حمدوتستان میری سمجھ ۔
ترجمہ:
اے شہر سے سنسان اور ویرانہ ہے اچھا جہان محبوبان الہٰی بستے ہیں ۔ جہاں نہیں محبوبان خدا بد روحوں کا شہر میرے لئے ۔

کبیِر گنّگ جمُن کے انّترے سہج سُنّن کے گھاٹ ॥
تہا کبیِرےَ مٹُ کیِیا کھوجت مُنِ جن باٹ ॥੧੫੨॥
لفظی معنی:
گنگ جمن کے انترے ۔ اڑا اور ہنگالا انترے ۔ درمیان۔ سہج ۔ سکون۔ سن۔ جہاں نہ ونیاوی نہ
ترجمہ:
کیبر کے دل میں مکمل سکون ہوا جہاں دنیاوی خیالات ساکن ہیں جیسے گنگا اور جمنا کے درمیان جہاں سکون ہے اور سنسان ہے اور کنارہ ہے جسمانی طور پر اڑا اور پنگھلا دو شریانیں جو ذہن کی طرف جاتی ہیں ان کے درمیان سکھمنا میں سانس جاتے ہیں تو روحانی سکون ملتا ہے ۔ لہذا وہاں کبیر نے اپنا مقام بنائیا ماراد کبیر کو ذہنی سکون حاصل ہے اور لوگ جہاں تربینی گنگا جمنا اور سر ستی کے سنگم پر زیار ت اور غسل کے لئے جاتے ہیں حقیقتاً وہ تربیتنی انسان کے اندر ہے ۔ مراد کبیر جی نے اُس جگہ اپنا ٹھکانہ بنالیا جہاں دنیاوی نعمتوں کے خیال پیدا نہیں ہوتے جہاں مکمل سکون اور سکوت طاری ہے ۔

کبیِر جیَسیِ اُپجیِ پیڈ تے جءُ تیَسیِ نِبہےَ اوڑِ ॥
ہیِرا کِس کا باپُرا پُجہِ ن رتن کروڑِ ॥੧੫੩॥
لفظی معنی:
ایجی ۔ پیدا ہوئی۔ پیڈ۔ پودا۔ تیسی ۔ ویسی ۔ اوڑ۔ اخر۔ باپر۔ بیچارا۔ پجیہہ۔ برابر۔ رتن کروڑ۔ کروڑوں ہیرے ۔
ترجمہ:
اے کبیر جیسی انکساری اور پاکیزگی نیئے اُگتے پودے میں ہوتی ہے ایسی عاجزی اور پاکیزگی انسان کے دلمیں ہمیشہ کے لئے بسی رہے اور انسان کو ایسا روحانی وذہنی سکون رہے زندگی میں ایک ہیرا تو کیا کروڑون ہیرے بھی اُسکی قدروقیمت کی برابری نہیں کر سکتے ۔

کبیِرا ایکُ اچنّبھءُ دیکھِئو ہیِرا ہاٹ بِکاءِ ॥
بنجنہارے باہرا کئُڈیِ بدلےَ جاءِ ॥੧੫੪॥
لفظی معنی:
اچنبھو۔ حیران کرنے والی ۔ پیرا ہاٹھ بکائے ۔ قیمتی ہیرا ہاٹ مطلب معمولی دکان پر بکتا۔ بنجنہارے ۔ سوداگر کے بگیر ۔ کوڈی ۔ بلا قدروقیمت۔
ترجمہ:
اے کبیر ایک حیران کرنے والا ماجرا سنا کر ایک قیمتی ہیرا معمولی دکان پر فروخت ہو رہا تھا ۔ بغیر قدردان سوداگر کے کوڑیون کے بدلے جا رہا تھا ۔ مراد انسانی زندگی نا یاب ہے قسمت سے ملتی ہے جو ایک قیمتی ہیرے کی ماندن ہے جسکی قیمت ادانہیں کی جاسکتی انسان کو زندگی الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کی خریداری کیلئے آئیا ہے مگر دنیاوی نعمتوں میں مصروف ہوکر اصل مقصد کو بھول گیا ہے زندگی بیفائدہ گذر رہی ہے ۔

کبیِرا جہا گِیانُ تہ دھرمُ ہےَ جہا جھوُٹھُ تہ پاپُ ॥
جہا لوبھُ تہ کالُ ہےَ جہا کھِما تہ آپِ ॥੧੫੫॥
لفظی معنی:
گیان۔ علم ۔ سمجھ۔ دھرم۔ فرض شناسی ۔ لوبھ ۔لالچ۔ کال ۔ موت۔ کھما۔ سکون ۔ سنجیدگی ۔معافی ۔
ترجمہ:
اے کبیر جہاں علم اور سمجھ ہے وہی انسانیت اور فرض شناسی ہوگی جہاں کفر اور جھوٹ ہے وہان گناہوں کی بھرمار ۔ جہاں لالچ وہاں روحانی واخلاقی موت اور جہاں سکون ہوگا جس کے دلمیں ذہنی وروحانی سکون ہوگا وہاں خدا خود ہوگا۔

کبیِر مائِیا تجیِ ت کِیا بھئِیا جءُ مانُ تجِیا نہیِ جاءِ ॥
مان مُنیِ مُنِۄر گلے مانُ سبھےَ کءُ کھاءِ ॥੧੫੬॥
لفظی معنی:
تجی ۔ چھوڑی ۔ کیا بھییا۔ کیا ہوا۔ مان ۔ وقار۔ غرور۔ منی منیور۔ رشی۔ منی ۔ ولی اللہ ۔ شیخ۔ گلے ۔مٹے
ترجمہ:
اے کبیر دنیاوی دولت تو چھوڑ دینا اتنا عظمت والا نہیں چھوڑا جاسکتا مگر وقار یا غرور نہیں چھوٹتا سبھ کو کھا جاتا ہے ۔ اس غرور نے اُن رشیوں ولی اللہ شیخوں کو مٹی میں ملا دیا اور سبھ کو کھاجاتا ہے ۔ روحانی واخلاقی طور پر برباد کر دیتا ہے ۔

کبیِر ساچا ستِگُرُ مےَ مِلِیا سبدُ جُ باہِیا ایکُ ॥
لاگت ہیِ بھُءِ مِلِ گئِیا پرِیا کلیجے چھیکُ ॥੧੫੭॥
لفظی معنی:
ساچا ستگر ۔ سچا اُستاد ومرشد۔ میں ملیا۔ مجھے ملا۔ سبد باہیا ۔ ایک نصیحت کی ۔ لاگت ہی ۔ اُسکے سبق سنتے ہی۔ بھوئے ۔ مل گیا۔ شرمسار ہوا۔ پریا کلیجے چھیک۔ دل چھلنی ہوا۔
ترجمہ:
اے کبیر میری ملاقات سچے مرشد سے ہوئی اُس نے مجھے ایک سبق و نصیحت و واعظ کی جسکا مرے ذہن پر ایسا اثر ہوا کہ میں شرمسار ہوا میرے دلمیں عاجزی و انکساری نے گھر کیا اور میرا دل چھلنی ہوگیا مراد میں اُس سے متاثر ہوا۔

کبیِر ساچا ستِگُرُ کِیا کرےَ جءُ سِکھا مہِ چوُک ॥
انّدھے ایک ن لاگئیِ جِءُ باںسُ بجائیِئےَ پھوُک ॥੧੫੮॥
لفظی معنی:
چوک۔ کمی ۔ بھول۔
ترجمہ:
اے کبیر سچے مرشد کے بس کی کیا با ہے جب مریدوں میں ہی گمراہی ہو جب بے عقل پر سبق اور نصیحت اثر انداز نہ ہو جیسے تھوتھے بانس میں پھونک مارنے پر ایک سرے مارنے پر دوسرے سرے سے باہر نکل جاتی ہے ۔

کبیِر ہےَ گےَ باہن سگھن گھن چھت٘رپتیِ کیِ نارِ ॥
تاسُ پٹنّتر ن پُجےَ ہرِ جن کیِ پنِہارِ ॥੧੫੯॥
لفظی معنی:
ہے ۔ گھوڑے ۔ گے ۔ گھوڑے ۔ باہن۔ رتھ گاڑی وغیرہ۔ سگھن۔ بہت ۔ گھن۔ بہت۔ چھترپتی ۔ اُس بادشاہ جسکے سر پر چھتر جھولتا ہے ۔ نار۔ بیوی ۔ تاس۔ اُ س سے ۔ پٹنتر۔ برابر ۔ نہ پجے ۔ برابر نہیں۔ ہرجن کی پنہار۔ پانی پلانے والی خادمہ خدا۔
ترجمہ:
اُس بادشاہ کی بیوی مہارانی جس کے پر چھتر جھولتا ہو جسکے پاس بہت سے گھوڑے ہاتھی رتھ بیل گاڑیاں اور بہت سا آرام و آسائش کا سامان ہو اسکے برابرنہیں خو خادمان خدا کی پانی بھرنے اور بلانے والی خادمہ ہے ۔

کبیِر ن٘رِپ ناریِ کِءُ نِنّدیِئےَ کِءُ ہرِ چیریِ کءُ مانُ ॥
اوہ ماںگ سۄارےَ بِکھےَ کءُ اوہُ سِمرےَ ہرِ نامُ ॥੧੬੦॥
لفظی معنی:
نرپ تاری ۔ مہارانی ۔ چیری ۔ داسی۔ خادمہ ۔ غلامہ ۔ مان ۔ غرور۔ مانگ ۔ سر کا چیر۔ وکھتے ۔ شہوت کے لئے ۔ سمرے ہرنام۔ یاد خدا۔
ترجمہ:
مہارانی کی تو بدگوئی کیجاتی ہے ۔ جبکہ خادمہ خدا کی عزت کیجاتی ہے کیونکہمہارانی تو اپنا سر کا چیر اور پٹیاں شہوت کے لئے سنوارتی ہے جبکہ خادمان خدا الہٰی یادوریاض اور عبادت کرتی ہے ۔

کبیِر تھوُنیِ پائیِ تھِتِ بھئیِ ستِگُر بنّدھیِ دھیِر ॥
کبیِر ہیِرا بنجِیا مان سروۄر تیِر ॥੧੬੧॥
لفظی معنی:
تھونی ۔ تھمی ۔ آسرا۔ تھت۔ سکون ۔ بندھی دھیر۔ دلاسا۔ تسکین ۔ و تشفی۔ بنجیا۔ خرید۔ مان۔ سروور۔ صدیوی سچی صحبت و قربت ۔تیر ۔ کنار۔
ترجمہ:
اے کبیر دلاسا دیا سکون ملا سچے مرشد نے دھیرج بندھئائیا کبیر نے الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت کا ہیرا خرید کیا اور خدا پرستوں کی صحبت و قربت حاصل ہوئی۔

کبیِر ہرِ ہیِرا جن جئُہریِ لے کےَ ماںڈےَ ہاٹ ॥
جب ہیِ پائیِئہِ پارکھوُ تب ہیِرن کیِ ساٹ ॥੧੬੨॥
لفظی معنی:
جوہری ۔ اے کبیر۔ ہر ۔ خدا۔ ہیرا۔ جو قیمتی ہے ۔ جوہری ۔ جو ہیرے کا قدردان ہے ۔ مانڈے ہاٹ۔ اپنی دکان سجاتا ہے ۔ پار کھو ۔ اسکے پر کھنے والے ۔ ساٹ ۔ تبادلہ ۔ شراکت۔
ترجمہ:
اے کیبر خدا ایک ہیرے کی مانند قسمتی ہے قدردان جوہری اس سے ذہن و قلب سجاتا اور سنوارتا ہے جب اسکو سمجھنے والا ملجائے تو اسکی قدروقیمت پڑتی ہے اور الہٰی اوصاف ذکر اذکار اور شراکت بنتی اور حمدوثناہ ہوتی ہے ۔

کبیِر کام پرے ہرِ سِمریِئےَ ایَسا سِمرہُ نِت ॥
امرا پُر باسا کرہُ ہرِ گئِیا بہورےَ بِت ॥੧੬੩॥
لفظی معنی:
کام پرے ۔ بوقت ضرورت ۔ سمریئے ۔ یادوریاض کرؤ۔ نت۔ ہر روز۔ امراپر ۔جہاں انسان امر مراد موت و پیدائش سے بری مراد صڈیوی باسا۔ بسو۔ ٹھکانہ بناؤ۔ ہرگیا۔ جو برباد ہوگیا ۔ بہورے بت ۔ وہ سرمایہ واپس کر دیگا۔
ترجمہ:
اے کبیر اگر ضرورت ہو تو یاد کرتے ہو خدا ایسا خوآہ ہر روز یاد کرؤ ۔ اگر اُسے کشش اور محبت سے ہر روز یاد کرؤ تو تمہارے کھویا ہوا سرمایہ واپس ملجائگا اورایسا ٹحکانہ حاصل ہوگا جہاں روحانی وذہنی موت پیدائش دوبار نہ ہوگی ۔

کبیِر سیۄا کءُ دُءِ بھلے ایکُ سنّتُ اِکُ رامُ ॥
رامُ جُ داتا مُکتِ کو سنّتُ جپاۄےَ نامُ ॥੧੬੪॥
لفظی معنی:
سیوا۔ خدمت۔ بھلے ۔ اچھے ۔ رام۔ خدا۔ سنت۔ محبوب خدا ۔ داتا مکت۔ نجات دہندہ۔ سنت حپاوے نام۔ سنت۔ الہٰی نامست۔ سچ حق وحقیقت کی یادوریاض کراتا ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیرخدا اور محبوب خدا سنت کی خدمت کرنا نیک افعال ہے خدادنیاوی غلامیوں سے نجات دہندہ ہے اور سنت الہٰی نام کی یادوریاض حمدوثناہ کا سبق دہندہ ہے ۔

کبیِر جِہ مارگِ پنّڈِت گۓ پاچھےَ پریِ بہیِر ॥
اِک اۄگھٹ گھاٹیِ رام کیِ تِہ چڑِ رہِئو کبیِر ॥੧੬੫॥
لفظی معنی:
جیہہ ۔ جس۔ مارگ۔ راہ ۔ راستہ۔ پاچھے ۔ پیچھے ۔ بہیر۔ عام لوگ۔ گروہ ۔ اوگھٹ۔ دشوار۔ گھاتی ۔ راستہ ۔ چوتی۔
ترجمہ:
اے کبیر جس راستے پر پنڈت چل رہے ہیں عام لوگ اُسی را پر چل رہے ہیں مگر الہٰی راہ ایک دُشوار پہاڑی چوٹی پر چڑھنتا ہے اُس چوٹی پر چُڑھنا کبر کر رہا ہے ۔

کبیِر دُنیِیا کے دوکھے موُیا چالت کُل کیِ کانِ ॥
تب کُلُ کِس کا لاجسیِ جب لے دھرہِ مسانِ ॥੧੬੬॥
لفظی معنی:
دوکھے ۔ لوک لاج ۔ لاکاچار ۔ کے فکر میں۔ چالت ۔ چلتے ہیں۔ کان ۔ محتاجی۔ موآ۔ روحانی موت مرتا ہے ۔ لاجسی ۔ شرم وحیا۔ دھریہہ مسان ۔ شمشان گھاٹ لے آئے ۔
ترجمہ:
اے کبیر عام طور پر انسان اپنے خاندانی رسم و وروان کی مطابق زندگی گذارتا ہے اس خوف اور خیال سے کہ لوگ کہیں برا نہ سمجھیں ۔ مگر جب شمشان گھاٹ لے آئے تو خاندان کی عزت کو کون بجائیگا حیا اور شرم کسے آئیگی ۔

کبیِر ڈوُبہِگو رے باپُرے بہُ لوگن کیِ کانِ ॥
پاروسیِ کے جو ہوُیا توُ اپنے بھیِ جانُ ॥੧੬੭॥
لفظی معنی:
ڈوسیہو گو۔ مٹ جاؤگے ۔ باپرے ۔ بد قسمت۔ لوگن کی کان۔ لوگوں کی حیا و شرم سے ۔
ترجمہ:
اے کبیر اے بد قسمت انسان لوگوں کی شرم وحیا میں محصور ہوکر زندگی میں ناکامیاب ہوجائیگا۔ جو تیرے پڑوسی کے ساتھ ہو تجھ سے بھی ہوگا۔

کبیِر بھلیِ مدھوُکریِ نانا بِدھِ کو ناجُ ॥
داۄا کاہوُ کو نہیِ بڈا دیسُ بڈ راجُ ॥੧੬੮॥
لفظی معنی:
مدھو کری ۔ گھر گھر سے مانگی ہوئی بھیک ۔ ناج۔ اناجا۔ دعوے ۔ کسی کاحق ۔ حق تلفی ۔ بڈا دیس ۔ وسیع میدان۔ وڈراج ۔ بھاری حکومت۔
ترجمہ:
اے کبیر ملکیتی دعوے کرنے سے بھکاری بیفکر مانگ کر کھالیان بہتر ہے کئی قسم کا اناج ہوتہے کسی جائیداد پر اپنا حق نہیں جتاتا سارا ملک اُسا اپنا ہے (سب کو) ساری حکومت اسکی پانی ہے ۔

کبیِر داۄےَ داجھنُ ہوتُ ہےَ نِرداۄےَ رہےَ نِسنّک ॥
جو جنُ نِرداۄےَ رہےَ سو گنےَ اِنّد٘ر سو رنّک ॥੧੬੯॥
لفظی معنی:
راوئے ۔ دعوے ۔ ملکیت بنانا۔ داجھن۔ ذہنی تشویش ۔ نسنک ۔ بلاجھجک ۔ سوگنے وہ سمجھے ۔ اندر سورنگ۔ اندر جو دیوتاؤں کا راجہ تھا ۔ ایک نادار کے برابر۔
ترجمہ:
ملکیتیاں بنانا انسان کے دل اور ذہن میں تلخی پیدا کر تا ہے بلا جھجک ۔ بغیر ملکیتی دعوے کے رہو جو انسان بغیر ملکیتی دعوے کے زندگی بسر کرتا ہے اسے مہاراجہ اندر جو دیوتاؤن کا حکمران تھا اور ایک غریب نادار برابر ہیں۔

کبیِر پالِ سمُہا سرۄرُ بھرا پیِ ن سکےَ کوئیِ نیِرُ ॥
بھاگ بڈے تےَ پائِئو توُنّ بھرِ بھرِ پیِءُ کبیِر ॥੧੭੦॥
لفظی معنی:
پال۔ کنارا ۔ سموہا۔ سارا۔ سرور ۔ تالاب ۔ نیر ۔ پانی ۔ بھاگ وڈے ۔ بلند قسمت سے ۔ ملتا ہے ۔ بھر بھر ۔ پورے طور۔
ترجمہ:
اے کبیر سارا تالاب الہٰی نعمتوں سے بھر ا ہوا ہے ۔ گر اسمین سے ایک قطرہ بھی نہیں پی سکتے ۔مراد ملکیتوں کی دعوے داری کے سبب انسان حقوق ملکیتی کی آگ میں جل رہا ہے ۔ لہذا اسکے سمجھ کو دعوے چھوڑ الہٰی نام کا لطف لے ۔ کبیِر
کبیِر پربھاتے تارے کھِسہِ تِءُ اِہُ کھِسےَ سریِرُ ॥
اے دُءِ اکھر نا کھِسہِ سو گہِ رہِئو کبیِرُ ॥੧੭੧॥
لفظی معنی:
پربھاتے ۔ صبح سویرے ۔ کھسیہ۔ غائب ۔ کمزور۔ تیو۔ ویسے ہی ۔ کھسے ۔ کمزور ہو رہا ہے ۔ دونے اکھر ۔ دولفظ ۔ گیہہ ۔ پکڑ۔
ترجمہ:
جیسے سورج چڑھنے پر تارون کی روشنیا ور چمک کمزور ہوجاتی ہے اسطرح سے ملکیتی ہوس کی جوہ سے جسم کمزور ہو جاتا ہے مگر خدا کے نام کے دولفظ کمزور نہیں ہوتے کبیر نے پکڑ رکھتے ہیں۔ مراد لدمیں ہے یادخدا۔

کوٹھیِ کاٹھ کیِ دہ دِسِ لاگیِ آگِ ॥
پنّڈِت پنّڈِت جلِ موُۓ موُرکھ اُبرے بھاگِ ॥੧੭੨॥
لفظی معنی:
کوٹھی کاٹ کی ۔ یہ دنیا ایک لکڑی کا مکان سمجھو۔ دیریہ دس۔ ہر طرف۔ پنڈت پنڈت۔ دانمشند۔ عاقل۔ اُبھرے ۔ بچے ۔
ترجمہ:
یہ عالم ایک لکڑی کے مکان کی مانند ہے جسکے ہر طرف خوآہشات کی آگ جل رہی ہے ۔ ملکیتی ۔ ہوس عیش عشرت ۔ لالچ۔ غصہ ۔ غرور۔ خودی ۔ بیشمار و باو کی آگ میں مبتلاد ہے اور دنیاوی عالم فاضل اس سوچ سمجھ میں جل رہے ہیں۔ جنہیں ملیتی غرض نہیں لاپرواہ ہیں جنہیں لوگ جاہل کہتے ہیں اور سمجھتے ہیں وہ اس آگ سے

کبیِر سنّسا دوُرِ کرُ کاگد دیہ بِہاءِ ॥
باۄن اکھر سودھِ کےَ ہرِ چرنیِ چِتُ لاءِ ॥੧੭੩॥
لفظی معنی:
کاگد۔ وید۔ شاشتر۔ بہائے ۔خیال نہ کر۔ باون آکھر سودھ کر۔ حقیقت و اصلیت سمجھ کر۔ ہر چنی چت لائے ۔ خدا سے پریم پیار کر۔
ترجمہ:
اے کبیر علم و ہنر مراد تعلیم حاصل کر اور ملکیتوں کے جھگڑے مٹآ کر دنیاوی فکران و تشویشات دور کر اور الہٰی عبادت و بندگی کے بہاؤ میں رڑادے ۔

کبیِر سنّتُ ن چھاڈےَ سنّتئیِ جءُ کوٹِک مِلہِ اسنّت ॥
ملِیاگرُ بھُزنّگم بیڈھِئو ت سیِتلتا ن تجنّت ॥੧੭੪॥
لفظی معنی:
سنتئی ۔ الہٰی محبت۔ صفات سنت۔ کوٹک ۔ کروڑون ۔ اسنت۔ بدکردار۔ ملیا گر۔ ملیا گر۔ مالا بار کا پہاڑ۔ بھؤینگم۔ سانپوں ۔ بیڈھیؤ ۔ گھرا ہوا۔ سیتلتا۔ ٹھنڈک۔ تجنت۔ چھوڑتے ۔
ترجمہ:
اے کبیر سنت اپنی سنتوں ولای عادات نہیں چھوڑتے خوآہ کروڑوں بدکار بدمعاش انسانوں سے وساطہ پڑے ۔ چندن کا پودا سانپوں سے گھر رہتا ہے مگر وہ اپنی ٹھنڈک ضائع نہیں کرتا۔

کبیِر منُ سیِتلُ بھئِیا پائِیا ب٘رہم گِیانُ ॥
جِنِ جُیالا جگُ جارِیا سُ جن کے اُدک سمانِ ॥੧੭੫॥
لفظی معنی:
برہم گیان ۔ الہٰی علم ۔ سیتل۔ پرسکون جو آلا ۔ آگ ۔ جاریا۔ جلائیا۔ ادک سمان ۔ پانی برابر۔
ترجمہ:
اے کبیر جب سے خدا کے متعلق علمحاسل ہوگیا ہے دل کو تسکین حاصل ہوگئی ہے جس ملیتی خواہشات نے سارے عالم کو دبدھا دوچتی نے سارے عالم کو جلا رکھا ہے ۔ عابد کے لئے وہ پانی کی طرح ٹھنڈی ہے ۔

کبیِر ساریِ سِرجنہار کیِ جانےَ ناہیِ کوءِ ॥
کےَ جانےَ آپن دھنیِ کےَ داسُ دیِۄانیِ ہوءِ ॥੧੭੬॥
لفظی معنی:
ساری ۔ پیدا کی ہوئی۔ سرجنہار۔ پیدا کرنے کی توفیق رکھنے واکی پیدا کی ہوئی۔ جانے نہیں کوئے ۔ کوئی نہیں جانتا۔ دھنی ۔ مالک۔ داس۔ خادمہ ۔ دیوانی ۔ پیار مین محو ومجذوب۔
ترجمہ:
اے کبیر دنیاوی کھیل جو خداوند کریم نے بنائے ہین کہ متعلق کوئی نہیں جانتا یا تو خدا خؤد جانتا ہے یو اہ جو اُسکا خادم جو اُسمیں محوومجذوب ہے وہ جانتا ہے ۔

کبیِر بھلیِ بھئیِ جو بھءُ پرِیا دِسا گئیِ سبھ بھوُلِ ॥
اورا گرِ پانیِ بھئِیا جاءِ مِلِئو ڈھلِ کوُلِ ॥੧੭੭॥
لفظی معنی:
بھلی بھیئی ۔ اچھا ہوا۔ جو بھویں پریا۔ جو زمین پر گر گیا۔ دسا۔ حالت۔ طرف۔ اورا۔ اولاد۔ گڑا۔ پانی بھیئیا۔ پانی ہوگیا اور مل کر ۔ ملیو ڈھل کول۔ نیچے ندی میں جاگرا۔
ترجمہ:
اے کبیر اچھا ہوا ۔ جو زمین پر گر پڑا اور اپنے حالات کو بھول گیا اور گر کر پانی ہوا اور ڈھل کر ندھی میں جا ملا مراد ایسی حالت انسان کی ہے دولتمند ہوجانے پر سنگ دل بیرحم ہو جاتا ہے اور دولت کے غرور ہوکر بھٹکتا پھرتا ہے اور اچھا ہوگیا جو الہٰی خوف دلمیں بس گیا تو خدا کے علاوہ سب کچھ بھول کر خدا میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔

کبیِرا دھوُرِ سکیلِ کےَ پُریِیا باںدھیِ دیہ ॥
دِۄس چارِ کو پیکھنا انّتِ کھیہ کیِ کھیہ ॥੧੭੮॥
لفظی معنی:
دہور ۔ مٹی ۔سکیل ۔ اکھٹی کرکے ۔ ہریا۔ پڑی۔ دیہہ۔جسم۔ دوس۔ دن۔ پیکھنا۔ دکھوا۔ا نمائش۔ انت۔ آخر۔ کھیہہ کی کھہہ ۔مٹی کی مٹی ۔
ترجمہ:
اے کبیر جیسے مٹی اکھٹی کرکے اسکی پی باندھ دیجائے ایسے خدا نے پانچ مادے اکھٹے کرکے یہ جسم بنا دیا مگر یہ چار روز کے لئے ایک دکھاوا یا نمائش ہے مگر مٹی سے پیدا ہوکر مٹی ہو جاتا ہے ۔

کبیِر سوُرج چاںد کےَ اُدےَ بھئیِ سبھ دیہ ॥
گُر گوبِنّد کے بِنُ مِلے پلٹِ بھئیِ سبھ کھیہ ॥੧੭੯॥
لفظی معنی:
ادے ۔ روشنی ۔ مراد سورج اور چاند کی روشنی مین دن اور رات میں ہی سارا عالم پیدا ہوا ہے ۔ گرو گوبند کے بن ملے ۔مرشد اور خدا کے ملاپ کے بغیر۔ بدل بھ سبھ کھہہ۔ مٹی ہوجاتی ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر چاند اور سورج کی روشنی میں سارے عالم کی جاندار پیدا ہوئے مگر مرشد اور الہٰی عبادت و ریاضت کے بغیر سارے مٹی میں مل گئے ۔

جہ انبھءُ تہ بھےَ نہیِ جہ بھءُ تہ ہرِ ناہِ ॥
کہِئو کبیِر بِچارِ کےَ سنّت سُنہُ من ماہِ ॥੧੮੦॥
لفظی معنی:
انبھؤ۔ بیخوفی ۔ بھے ۔خوف۔ بچار۔ سوچ ۔ سمجھکر۔ انبھؤ۔ اندرونی روحانی علم اور سمجھ ۔ مراد زندگی گذارنے کے صحیح راستے کی سمجھ۔ سنت سنہو م ن ماہے ۔ اے سنہو دل لگا کر سنہو۔
ترجمہ:
اے خادمان خدا محوبابان الہٰی سنہو غور سے دھیان دیکر سنیئے کبیر سوچ وچار کے بعد کہہ رہا ہے کہ جس کے دلمیں زندگی گذارنے کے صحیح راہ راست کے سمجھ آجاتی ہے وہاں کسی قسم کا خطرہ نہیں رہتا جہاں خوف ہے وہان خدا نہیں بستا۔

کبیِر جِنہُ کِچھوُ جانِیا نہیِ تِن سُکھ نیِد بِہاءِ ॥
ہمہُ جُ بوُجھا بوُجھنا پوُریِ پریِ بلاءِ ॥੧੮੧॥
لفظی معنی:
کچھو۔ کچھ۔ خانیا۔ سمجھیا۔ تن سکھ نیند بہائے ۔ وہ غفلت اور لاپرواہی میں زندگی گذارتے ہیں۔ ہمو ۔ مجھے بوجھا۔ بوجھنا۔ جو اسکی سمجھ آگئی ہے ۔ پوری پری بلائے ۔ پوری مصیب بن گئی۔
ترجمہ:
اے کبیر جنہوں کو زندگی کے راز کی سمجھ نہیں آئی وہ حسد تشویش فکر اور کینہ و بغض میں آہ وزاری کرتے ہوئے زندگی گذارنے میں لاپرواہی میں جن مغرور انسانوں کو اسکی سمجھ نہیں آئی انکو لاعلمی کی مصیبت ہے ۔

کبیِر مارے بہُتُ پُکارِیا پیِر پُکارےَ ائُر ॥
لاگیِ چوٹ مرنّم کیِ رہِئو کبیِرا ٹھئُر ॥੧੮੨॥
لفظی معنی:
مارے ۔ زدوکوب ۔ پکاریا۔ آہ وزاری ۔ پیرپکارے اور جب درد ہوتا ہے تو مزید آہ وزاری کرتا ہے ۔ چوٹ مرم۔ درد دل کی چوٹ۔ ٹھور۔ٹحکناہ ۔
ترجمہ:
اے کبیر جس نے زدوکوب کرتے ہیں تو آہ وزاری کرتا اور جب درد ہوتا ہے تو مزید اہیں بھرتا ہے مگر جب الہٰی محبت دل پر جوٹ لگتی ہے تو سکون ملتا ہے ۔

کبیِر چوٹ سُہیلیِ سیل کیِ لاگت لےءِ اُساس ॥
چوٹ سہارےَ سبد کیِ تاسُ گُروُ مےَ داس ॥੧੮੩॥
لفظی معنی:
چوٹ ۔مار۔ سیل ۔ نیزہ ۔ سہیلی ۔ آسان۔اساس۔ آہیں۔ سہارے ۔ برداشت کرے ۔ تاس ۔ اُس۔ داس۔ خدمتگار ۔
ترجمہ:
اے کبیر الہٰی کلام کے نیز کے چوت آرام و بہہ ہے ۔ جسکے لگتی ے اُسکے دلمیں الہٰی ملاپ کی خواہش پیدا ہوتی ہے ۔ جو یہ چوٹ برداشت کرتا ہے وہ مرشد میں اُسکا مرید اور غلام

کبیِر مُلاں مُنارے کِیا چڈھہِ ساںئیِ ن بہرا ہوءِ ॥
جا کارنِ توُنّ باںگ دیہِ دِل ہیِ بھیِترِ جوءِ ॥੧੮੪॥
سیکھ سبوُریِ باہرا کِیا ہج کابے جاءِ ॥
کبیِر جا کیِ دِل سابتِ نہیِ تا کءُ کہاں کھُداءِ ॥੧੮੫॥
کبیِر الہ کیِ کرِ بنّدگیِ جِہ سِمرت دُکھُ جاءِ ॥
دِل مہِ ساںئیِ پرگٹےَ بُجھےَ بلنّتیِ ناںءِ ॥੧੮੬॥
کبیِر جوریِ کیِۓ جُلمُ ہےَ کہتا ناءُ ہلالُ ॥
دپھترِ لیکھا ماںگیِئےَ تب ہوئِگو کئُنُ ہۄالُ ॥੧੮੭॥
کبیِر کھوُبُ کھانا کھیِچریِ جا مہِ انّم٘رِتُ لونُ ॥
ہیرا روٹیِ کارنے گلا کٹاۄےَ کئُنُ ॥੧੮੮॥
لفظی معنی:
ملاں۔ اے مولوی ۔منار ے ۔ چڑیہہ۔ اونچے مینار ثرھتا ہے ۔ سائیں ۔خدا۔ بہرہ ۔ بولانہیں جاکارن ۔جس مقصد کے لئے ۔ ابانگ۔ بلند آواز دیتا ہے ۔ دل ہی بھیتر ۔ دلمیں جوئے تلاش کر۔ ۔ شیخ۔مگروز ہستی ۔ بزارگوار ۔ صبوری باہر کے بغیر ۔ حج کعبے جائے ۔خانہ خدا کی زیارت کرنیکا کیا فائدہ ۔ دل ثابت ۔ پرسکون قلب۔
بندگی ۔ تابعداری ۔ عبادت۔ سمرت۔ یادوریاض ۔ پرگٹے ۔ظہور پذیر ۔ بجھے بلنتی نائے ۔ جلتی خواہشات کی آگ بجھ جائے ۔
جوری ۔جبر۔ زیادتی۔حالا۔جائز۔ برحق۔ بھینٹ کے قابل۔ دفتر۔دربار الہٰی ۔ لیکھا ۔حساب اعمال ۔
خوب اچھی طرح سے ۔ کھیچری۔ اچھا کھانا۔ انمرت۔آبحیات۔ہیرا۔ گوشت اور روٹی یا نان ۔کارنے کیوجہس ے ۔
ترجمہ:
اے کبیر ۔ مولوی کو مسجد کے مینار پر ثرھنے کا تجھے ذاتی طور پر تو کوئی مفاد نہیں صرف اس لئے بانگ ویجاتی ہے تاکہ مسلمان نماز ادا کرنے کے لئے مسجد میں حاضر ہو جائین ورنہ خدا دلمیں بستا ہے بلند آواز بکار ہے ۔خدا بہرا نہیں جس لئے بانگ دیتا ہے اسی مقصد کے لئےاسے اپنے دلمیں ڈہونڈو ۔ (174)اے شیخ ۔ اگر تیرے دل میں صبر نہیں تو خانہ خدا کے حج یا زیارت کا کوئی فائدہ نہیں اے کبیر جس کے دلمیں ذہن میں سکون نہیں اسکے خیال میں خدا کہیں نہیں۔ (175) اے کبیر خدا کی تابعداری اطاعت و بندگی کر اس دلمیں بسی ہوئی برائیاں بدکاریاں اور گناہاریاں دور ہوتی ہیں اور خدا کا نور دلمیں ظہور ہوتا ہے ۔اور ہوس کی جلتی آگ بجھتی ہے (176) اے کبیر۔ جبر کرنا زبردستی کرنا ظلم ہے اے مولوی تو اسے حلال کہتا ہے دربار الہٰی میں تیرا جب حساب ہوگا تو تیرا کیا حال ہوگا۔ (177) اے کبیر ۔ اچھی طرح سے کھچڑی کھاؤ جس میں آب حیات کی مانند نمک ہو ا گوشت اور روٹی کے لئے کون گالہ کٹوئے ۔
ترجمہ::
اے انسانوں مذہب یا فرائض انسان کچھ بھی ہوں وہ اسوقت تک ہی کارگرہیں جب تک اُسکی بتائی راہوں پر عمل ہو اور انسان اپنے دلمیں بھلائی پیدا کرنے کی کوشش کرے خالق اور اسکی پیدا کردہ خلقت کے لئے اپنے دلمیں محبت بنائے ۔ مگر جب انسان جب انسان مذہبی اصولون کو صرف رسمی طور پر یارواجن اپناتا ہے اور یہ خیال نہیں کرتا کہ اس سے دل اور سوچ سمجھ میں کوئی اچھی تبدیلی واقع ہوئی ہے یا نہیں بلکہ کہیں مذہبی تصبت سنگدلی یا اندھ وشواش تو نہیں پیدا ہو رہا اگر ایسا ہو اسکے تمام جہدوترود مذہبی بیکار ہوجاتے ہیں۔ اسلامی حکومتوں کے وقت شرع اسلامی قانون تھا جو ہندوستانیوں کے لئے غیر ملکی زبان تھی جبکہ ہر مسلمان بھی عربی نہیں سمجھتا تھا ۔ نہ قرآن شریف ہی سمجھ سکتا تھا ۔ جسکا نتیجہ یہ ہوا کہ قراآن شریف کی تشریح کے لئے اور قانون کے نفاذ کے لئے سیاسی طاقت قافیوں مولویوں کے ہاتھ میں آگئی ۔ کیونکہ ان کی شرع کی ہوئی تشریح قابل اعتبارسمجھی جاتی تھی جسکا نتیجہ یہ ہوا مذہبی اور سیاسی دونوں طاقتیں ان کے ہاتھ آگئیں جو آپس میں ایک دوسرے کی دشمن ہیں لہذا حکمران ہندو مذہب کے پروکاروں پر سنگدلی اور سختی کرنا قدرتی تھا ۔ جسے یہ لوگ اسلامی شرع سمجھتے اور جتاتے تھے ۔ لہذا کبیر جی اپنے وقت کے قاضیوں اور مولویوں کی یہ ھالت دیکھ کر ان سلوکوں میں بیان کیا ہے کہ حج نماز اور بانگ نے قلب کی صفائی کا درس دینا تھا مگر جو رشوت سندگلی بیرحمی اور مذہبی تصب بن چکا ہے یہی خیال کیبر جی نے پربھاتی راگ کے سبد نمبر 4 پر بیان کیا ہے ۔

کبیِر گُرُ لاگا تب جانیِئےَ مِٹےَ موہُ تن تاپ ॥
ہرکھ سوگ داجھےَ نہیِ تب ہرِ آپہِ آپ ॥੧੮੯॥
کبیِر رام کہن مہِ بھیدُ ہےَ تا مہِ ایکُ بِچارُ ॥
سوئیِ رامُ سبھےَ کہہِ سوئیِ کئُتکہار ॥੧੯੦॥
کبیِر رامےَ رام کہُ کہِبے ماہِ بِبیک ॥
ایکُ انیکہِ مِلِ گئِیا ایک سمانا ایک ॥੧੯੧॥
لفظی معنی:
تب جانیئے ۔ تبھی سمجھو۔ گرلاگا۔ سبق مرشد یافتہ ۔ مٹے موہ ۔ تن تاپ ۔ جسمانی محبت اور جسمانی عذآب ۔ ہرکھ سوگ ۔ غمی اور خوشی ۔رامے رام۔ رامکہہ۔ ہر وقت خدا کا نام لو۔ بیک ۔نیک و بد کی تمیز مراد تمیز فرق کی سمجھ ۔ کہے ماہے ۔ کہنے کو۔ انیکھہہ۔ بیشمار میں۔سمانا ایک ۔ واحد میں بسا ہوا۔
ترجمہ:
اے کبیر اسوقت مرشد کا ملاپ سمجھو جب مرید کے دل سے دنیاوی دولت کی محبت مٹ گئی اور دنیاوی جھمیلے اور جسمانی عذآب دور ہوگئے اورخوشی غمی دل پر اثر انداز نہ ہو ایسی حالت مین ہر جگہ الہٰی نور کا ظہور دکھائی دیتا ہے ۔
(189) اے کبیر رام تو خدا ہے جسکی سارا عالم یادوریاض کرتا ہے وہ ہر جگہ بستا ہے دلمیں بستا ہے اور دنیا کی ساری قوتوں کا مالک ہے ۔حاضر ناظر ہے جبکہ رام دھاریئے بھی رام کا نام لیتے ہیں جو مہارجے دسرتھ کا بیٹھا ۔ لہذا اسکی مورتی کی پرستش بیکار ہے ۔
(190) اے ہر وقت خدا خدا پکار ہر وقت یہ بات رکھنی چاہیئے کہ ایک رامیا خدا تو ہر جائی ہے ہر دلمیںہے اسکی حمدوثناہکرنی چاہیئے اور ایک رام واحد جسمانی ہستی ہے اور مہاراجے دسرتھ کی اولاد ہے جسکی پرستش اور ریاضت بیفائدہ ہے

کبیِر جا گھر سادھ ن سیۄیِئہِ ہرِ کیِ سیۄا ناہِ ॥
تے گھر مرہٹ سارکھے بھوُت بسہِ تِن ماہِ ॥੧੯੨॥
لفظی معنی:
جاگھر ۔ جس گھر۔ سادھ ۔ پاکدامن بشر۔ نہ سیویہہ۔ خدمت نہ ہو۔ ہرکی سیوا۔ خدمت خدا۔ تے گھر۔ وہ گھر۔ مرہٹ۔ سارکھے ۔ مانند شمشان ۔
ترجمہ:
جن گھروں میں نیک انسانوں پارساؤں کی خدمت نہیں ہوتی اور الہٰی تعداری عبادت اور ریاجت نہیںہوتی وہ گھر شمشان گھاٹ جیسے ہیں اور وہان بدروھیں بستی ہیں۔

کبیِر گوُنّگا ہوُیا باۄرا بہرا ہوُیا کان ॥
پاۄہُ تے پِنّگُل بھئِیا مارِیا ستِگُر بان ॥੧੯੩॥
کبیِر ستِگُر سوُرمے باہِیا بانُ جُ ایکُ ॥
لاگت ہیِ بھُءِ گِرِ پرِیا پرا کریجے چھیکُ ॥੧੯੪॥
لفظی معنی:
گونگا ۔ جو زبان سے بول نہ سکتا ہو۔ بادرا۔ دیوانہ ۔ پاگل ۔ بہروں ۔ جو سن نہ سکتا ہو کانوں سے ۔ پنگلاں۔ لولا۔ بان۔ تیر۔
سورے ۔ بہادر۔ بان۔ تیرا۔ پاہیا۔ چلائیا۔ بھوئے ۔ گر پریا۔ زمین پر گر پڑا۔ کریجے ۔ کلجے ۔ چھیک ۔ سوراخ۔
ترجمہ:
اے کبیر جسے سچا کامل مرشد مل جاتا ہے اسکی طرز زندگی ہی بدل دیتا ہے اسکا کلام ایسا تاثر پیدا کرتا ہے وہ دنیاوی تاثرات سے اور دنیا کی طرف سے گونگا دیوناہ لولا اور بہرہ ہوجاتا ہے بدزبانی MISSING

کبیِر نِرمل بوُنّد اکاس کیِ پرِ گئیِ بھوُمِ بِکار ॥
بِنُ سنّگتِ اِءُ ماںنئیِ ہوءِ گئیِ بھٹھ چھار ॥੧੯੫॥
لفظی معنی:

ترجمہ:
اے کیبر جیسے بوقت بارش آسمان سے گرے ہوئے پانی کو زمین کو جوت کر اسکی پانی زمین میں جذب کر لیا تو وہ قطرہ زمین سے جدا نہیں کیا جساسکتا یہی حال انسانی ہے ۔کاملمرشد کی پندونصایح سے انسای احساسات بد برایوں سے بچ جاتے ہیں اور خدا کا گرویدہ ایسا ہو جاتے ہیں جیسا کا شتہ زمین میںپانی کا قطرہ ۔

کبیِر نِرمل بوُنّد اکاس کیِ لیِنیِ بھوُمِ مِلاءِ ॥
انِک سِیانے پچِ گۓ نا نِرۄاریِ جاءِ ॥੧੯੬॥
کبیِر ہج کابے ہءُ جاءِ تھا آگےَ مِلِیا کھُداءِ ॥
ساںئیِ مُجھ سِءُ لرِ پرِیا تُجھےَ کِن٘ہ٘ہِ پھُرمائیِ گاءِ ॥੧੯੭॥
کبیِر ہج کابےَ ہوءِ ہوءِ گئِیا کیتیِ بار کبیِر ॥
ساںئیِ مُجھ مہِ کِیا کھتا مُکھہُ ن بولےَ پیِر ॥੧੯੮॥
کبیِر جیِء جُ مارہِ جورُ کرِ کہتے ہہِ جُ ہلالُ ॥
دپھترُ دئیِ جب کاڈھِ ہےَ ہوئِگا کئُنُ ہۄالُ ॥੧੯੯॥
کبیِر جورُ کیِیا سو جُلمُ ہےَ لےءِ جبابُ کھُداءِ ॥
دپھترِ لیکھا نیِکسےَ مار مُہےَ مُہِ کھاءِ ॥੨੦੦॥
لفظی معنی:
چونکہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ کعبہ خدا کا گھر ہے اسلئے کبیر جی وہی خیال بتا کہ کہتے ہیں کہ خدامیرے حج سے خوش ہونے کی بجائے مجھ سے غصے ہو گیا ۔ گئی دفعہ حج کرنے پر بھی خدا خوش ہوکر حاجی کو کیوں اپنا دیدار نہیں بخشش کرتاوہ حاجی کو اپنی نگاہ میں گناہگار سمجھتا ہے ۔ اسی راز کا ذکر ان سلوکوں میں کیا گیا ہے کہ خدا کے نام گائے ، اونٹ بکرا وغیرہ کی قربان دے دی اور اکھٹے ہوکر کود ہی کھالیا اور پھر سمجھ لیا کہ اس قربانکے عوض گناہوں سے معافی حاصلہوجائیگی یہ بھاری گمراہی ہے یہ الہٰی خوشنودی ھاصل کرنے کا طرز عمل نہین ہے ۔خدا کی خوشنودی دل کی پاکیزگی سے ھاصل ہوتی ہے ۔
لفظی معنی:
ہؤ۔ میں۔ جائے تھا۔ ۔جارہا تھا۔آگے ۔ وہاں ۔ کن ۔ کسنے ۔ گائے ۔ گائے ۔مراد کس نے کہا ہے کہ میرے نام پر گائے ذبھ کی جائے ۔ (197) ہوئے ہوئے گیا۔گئی دفعہ گیا ۔ ھج کعبے ۔کعبے کےحج کے لئے ۔کیتی بار۔کتنی فعہ ۔ خطا۔غلطی ۔مکھہو نہ بوہئے پیر۔ زبان سے نہیں بوے (198) جیئہ جو ماریہہ جور کر ۔ جس جاندار کو طاقت سے ذبح کرتے ہو۔کہتے ہے جو جلال ۔کہتے ہوکہ بر حق ہے جائز ہے ۔ دفتر دئی جب کا ڈھ ہے ہوئسگو کون حوال۔جب تمہار اعمالنامہ نکالا کیا تو تیرا کیا ھال ہوگا (199) ۔ تکسے ۔ نکلتا ہے ۔ جور کیا طاقت کا ستعمال ۔ تشدد۔ لئے جواب کدائے ۔خدا جواب طلبی کرتا ہے ۔ دفتر لیکھا نکسے ۔ دربار الہٰی میں اُسکے اعمالنامے میں اُسکے ذمے گناہگاری نکلے گی۔مار موہے مہہ کھائے ۔ اُسے سزا ملتی ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر میں کعبے حج کے لئے جا رہا تھا وہان خدا مل گیا تو ساہمنے سے خدا سے ملاپ ہو گیا ۔ مگر خدا خوش ہونے کی بجائی ناراض ہوا اور کہنے لگا مجھے کس نے گہا ہے کہ میرے نام پر گائے ذبح کر کے کھاؤ۔ (197) اے کبیر میں گئی دفعہ حج کی زیارت و دیدار کے لئے گیا مگر خدا نے میرے ساتھ بات نہیں کی اے خدا مجھ سے کونسی خطا ہوگئی جوحج اور قربانی سے بخشش نہیں ہوئی (19٭ اے کبیر جو لوگ زبردستی جانور کو ذبح کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ حلال مراد خدا کی بھینٹ کے لائق ہو گیا جب رحمان الرحیم سب سے محبت رنے والا خدا ان سے اعمال کا حساب لیگا تو ان کا کیا حال ہوگا (199) مراد مندرجہ بالا سے کبیر جیصرف یہ کہتے ہیں کہ قربان دینے والے کھا تو خود جاتے ہیں مگر فرض یہ کر لیتے ہیں کہ خدا کو بھینٹ کر دیا اور اس بھینٹ کے عوض ہمارے گناہ معاف کر دیئے اے کبیر انسان کسی پر زبردتی کرتا ہے زبردستی کرنا ظلم ہے ظلم کا حساب خدا مانگتا ہے ۔ جس کسی کے ذمے حساب اعمال کی باقی نکلتی ہے سز اپاتا ہے

کبیِر لیکھا دینا سُہیلا جءُ دِل سوُچیِ ہوءِ ॥
اُسُ ساچے دیِبان مہِ پلا ن پکرےَ کوءِ ॥੨੦੧॥
لفظی معی:
سہیلا ۔ آسان۔ سوچی۔ پاکیزگی ۔ دیبان ۔ دیوان ۔ عدالت۔ پلا ۔ دامن ۔
ترجمہ:
اے کبیر ۔ خدا انسان سے دل کی پاکیزگی کی قربانی مانگتا ہے اگر دل پاک ہے تو اعمال کا حساب صاف ہے تب حساب آسان ہے اُس الہٰی عدالت میںکوئی دامن تھام نہیں سکتا۔

کبیِر دھرتیِ ارُ آکاس مہِ دُءِ توُنّ بریِ ابدھ ॥
کھٹ درسن سنّسے پرے ارُ چئُراسیِہ سِدھ ॥੨੦੨॥
لفظی معنی:
دھرتی ۔ زمین ۔ آکاس۔ آسمان۔ مراد سارے عالم میں۔ ابدھ۔ لافناہ۔ دوئے ۔ دؤیت۔ تفرقات ۔کھٹ درسن۔ جوگیوں کے چھر فرقے ۔ سنسے ۔ تشیوش و فکرا۔ سدھ ۔خدا رسیدہ ۔
ترجمہ:
اے ڈویت فرقہ پرستی سارے عالمزمین و آسامن میں لافناہ اور طاقتور ہے ۔ ھج کرنیوالے ھاجیا ور برہمن تو درکنار چھ قسمکے جوگی اور جوگ میںمانے جوگی بھی تجھ سے ڈرتے ہیں۔

کبیِر میرا مُجھ مہِ کِچھُ نہیِ جو کِچھُ ہےَ سو تیرا ॥
تیرا تُجھ کءُ سئُپتے کِیا لاگےَ میرا ॥੨੦੩॥
لفظی معنی: (ترجمہ)
اے کبیر میرا پاس اپنی کوئی چیز نہیں جو کچھ ہے تیرا دیا ہوا تیری آمانت ہے اگر تیری امانت تجھ کو سونپ دی جائے تو اسمیںمیرا کیا نقصان ہوگا۔

کبیِر توُنّ توُنّ کرتا توُ ہوُیا مُجھ مہِ رہا ن ہوُنّ ॥
جب آپا پر کا مِٹِ گئِیا جت دیکھءُ تت توُ ॥੨੦੪॥
لفظی معنی:
وہں۔ خوئشتا ۔ اپناپن ۔ پرکا۔ بیگانکی ۔
ترجمہ:
اے کبیر الہٰی یاد تو تو کرتے خوشتا مٹ گئی اب جدھر دیکتھا ہوں تجھے دیکھتا ہوں تجھ میں ہی محو ومجذوب ہوکر تو ہی ہوگیا ہوں۔ بیگانکی باقی نہیں رہی۔

کبیِر بِکارہ چِتۄتے جھوُٹھے کرتے آس ॥
منورتھُ کوءِ ن پوُرِئو چالے اوُٹھِ نِراس ॥੨੦੫॥
لفظی معنی:
بکاریہہ چتوتے ۔ بری سوچیں سوچتے ۔ جھوٹے کرتے آسی ۔ جھوٹی اُمیدیں باندھتے ۔ منورتھ ۔ مقصد۔ پوریؤ۔حاصل ہوا۔ نراس۔ نااُمید ۔
ترجمہ:
جو شخص بدیوں برائیوں کے منصوبے بناتے ہیں اور جھوٹی امیدین باندھتے ہیں اپن کا کئی مقصد پورا نہیںہوتا اور بے اُمید اس دیا سے چلے جاتے ہیں۔

کبیِر ہرِ کا سِمرنُ جو کرےَ سو سُکھیِیا سنّسارِ ॥
اِت اُت کتہِ ن ڈولئیِ جِس راکھےَ سِرجنہار ॥੨੦੬॥
لفظی معنی:
اے کبیر وہی شخص اس جہاں میں آرام و آسائش پاتا ہے اور آرام دیہہ زندگی بسر کرتا ہے جسکا خود خدا محافظ ہے وہ نہ یہاں نہ وہان ڈگمگاتا ہے ۔

کبیِر گھانھیِ پیِڑتے ستِگُر لیِۓ چھڈاءِ ॥
پرا پوُربلیِ بھاۄنیِ پرگٹُ ہوئیِ آءِ ॥੨੦੭॥
لفظی معنی:
گھانی پیڑتے ۔ اتنے عذآب میں جتنا کوہلومیںپیڑے وقت ہوتا ہے ۔ لئے چھڈائے ۔ نجات دلائی۔پراپوربلی بھاونی ۔ جب پہلے کیا ہوا یقین وایمان ۔ پرگٹ ہوئی آئے ۔ ظہور پذیر ہوئی۔
ترجمہ:
اے کبیر دنیا کے لوگ دنیاوی بدیوں برائیوں کی وجہ سے اسطرح سے زندگی عذاب میں گذار رہے ہیں۔ سچا مرشد انہیں نجات دلاتا ہے ۔ جب اُسکا پہلا کیا ہوا یقین وایمان ظہور پذیر ہوجاتا ہے ۔

کبیِر ٹالےَ ٹولےَ دِنُ گئِیا بِیاجُ بڈھنّتءُ جاءِ ॥
نا ہرِ بھجِئو ن کھتُ پھٹِئو کالُ پہوُنّچو آءِ ॥੨੦੮॥
لفظی معنی:
ٹائے ٹوے ۔آج کل کرتے غفلت میں۔ ہر بھیجو۔ الہٰی بندگی ۔ خط۔ حساب ختم ہوا۔
ترجمہ:
اے غفلت و سستی مین زندگی گذاتی جا رہی ہے برائیوں اور گناہاریون کا حساب ختم ہوتا ہے بس ان گناہگاریوں کی تگ و دو میں موت آجاتی ہے ۔

مہلا ੫॥
کبیِر کوُکرُ بھئُکنا کرنّگ پِچھےَ اُٹھِ دھاءِ ॥
کرمیِ ستِگُرُ پائِیا جِنِ ہءُ لیِیا چھڈاءِ ॥੨੦੯॥
لفظی معنی:
کوکر۔ کتا۔ بھؤکن۔ بھؤکن والا۔ کرنگ۔ مردار۔ کرمی ۔ الہٰی بخشش و عنایت سے ۔ چھڈائے ۔ نجات دلائی۔
ترجمہ:
کبیر جیسے کتے کی عادت بھونکتے اور مردار کی طرف دوڑنے کی ہوتی ہے اگر خدا کی مہربانی سے سچے مرشد سے ملاپ ہو جائے تو انسان کو اس عادت سے نجات دلادیتا ہے ۔

مہلا ੫॥
کبیِر دھرتیِ سادھ کیِ تسکر بیَسہِ گاہِ ॥
دھرتیِ بھارِ ن بِیاپئیِ اُن کءُ لاہوُ لاہِ ॥੨੧੦॥
لفظی معنی:
دھرتی سادھ کی ۔ یہ دنیا نیک پارساؤں کی ہے ۔ تسکر۔ چور۔ ڈاکو۔ بیسیہہ۔ گاہے ۔ چورون ڈاکوؤں نے اس پر قبضہ جمالیا۔ بھار۔ بوجھ ۔ نہا بیاپیئی۔ برداشت نہیںکرتی۔ ہؤ۔ لاہے ۔ انہیں اسکی تشویش اور فکر ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر سچے مرشد کی صحبت و قربت نیکوں اور پارساؤں اور بھلے آدمیوں کے لئے ہیں مگر اسمیں چور ڈاکو بدقماش آجائیں تو وہ اس پر اثر انداز نہیں ہوسکتے مگر بدکاروں اور برے آدمی اس کا فائدہ اُٹھائیں گے ۔

مہلا ੫॥
کبیِر چاۄل کارنے تُکھ کءُ مُہلیِ لاءِ ॥
سنّگِ کُسنّگیِ بیَستے تب پوُچھےَ دھرم راءِ ॥੨੧੧॥
لفظی معنی:
تکھ ۔ چھلکا۔ مہلی ۔ موہلی ۔ لائے لگتی ہے ۔ سنگ کسنگی ۔ بدکاروں گناہگاروں کی صحبت و قربت ۔ پوچھے دھرم رائے ۔ الہٰی منصب ۔ پوچھے ۔ جواب طلبی کرتا ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر چاول کی وجہ سے جھلکے کو کوٹتے ہیں۔ مراد برے آدمیوں کی وجہ سے نیک کو بھی سزا ملتی ے مراد بری سنگت نیک کو بھی سزا دلاتی ہے ۔ سنگ کسنگی بیتے جو بری صحبت مین بیٹھتے ہیں۔ تب پوچھے دھرم رائے ۔ ان کی الہٰی منصف جواب طلبی کرتا ہے ۔
اے کبیر جس طرح سے چاول نکالنے کے لئے چاول کے چھلکے کو بھی مویلؤں کی زردوکوب برداشت کرنی پڑتی ہے ۔ اس طرح سے بدکاروں برے آدمیوں کی صحبت اختیار کرنیوالوں کو کی الہٰی منصف پوچھ تاچھ اورجواب طلبی کرتا ہے ۔

ناما مائِیا موہِیا کہےَ تِلوچنُ میِت ॥
کاہے چھیِپہُ چھائِلےَ رام ن لاۄہُ چیِتُ ॥੨੧੨॥
ناما کہےَ تِلوچنا مُکھ تے رامُ سنّم٘ہ٘ہالِ ॥
ہاتھ پاءُ کرِ کامُ سبھُ چیِتُ نِرنّجنُ نالِ ॥੨੧੩॥
لفظی معنی:
مائیا موہیا۔ دنیاوی دولت کی محبت مین گرفتار ۔ کاہے چھیپے ۔ چھائیلے کپڑوں کی ٹھیک رہے ہو یا چھا رہے ۔ رام نہ لادہوچیت۔ خڈا میں دل نہیں لگاتا ۔ ۔ مکھ تے نام رام سمہال۔ منہ یا بازبان سے خڈا کا نام لو۔ ہاتھ پاؤں کر کام ۔ ہاتھوں اور پاؤں سے کام کرو۔ چیت۔ دل۔ نرنجن نال۔ بیداغ خدا سے ۔
ترجمہ:
نرلوچن نامدیوں سے کہت اہے کہ اے نامدیوں اے دوستو تو کیوں کپڑے چھاپ رہ اہے تودنیاوی دولت کی محبت گرفتارہے خدا سے دل نہیں لگا رہا ۔ ( ہاتھ کارول دل یا رول ) نامدیو نے ترلوچن بھگت کو جواب دیا کہ اے ترلوچن منہ ہے نام خدا کا اور ہاتھوں اور پاؤں سے کام کر رہا ہوں۔

مہلا ੫॥
کبیِرا ہمرا کو نہیِ ہم کِس ہوُ کے ناہِ ॥
جِنِ اِہُ رچنُ رچائِیا تِس ہیِ ماہِ سماہِ ॥੨੧੪॥
لفظی معنی:
رچن رچائیا۔ جس نے یہ عالم پیدا کیا۔
ترجمہ:
اے کبر ہمارے اس عالم میں کوئی صدیوی ساتھی نہیں اور نہ ہم صدیوی ساتھی رہ سکتے ہیں۔ اس لئے اس کارساز کرتار ساز ندہ علام کے پیا ر میں محوومجذوب ہیں۔

کبیِر کیِچڑِ آٹا گِرِ پرِیا کِچھوُ ن آئِئو ہاتھ ॥
پیِست پیِست چابِیا سوئیِ نِبہِیا ساتھ ॥੨੧੫॥
لفظی معنی:
کچھو ۔ کچھ بھی ۔ پیست پیست ۔ دوران حیات۔ نیبھیا۔ ساتھ دیا۔
ترجمہ:
دنیاوی کاروبار کرتے جو کبھی کبھار نام خدا کا لی اخر وہی کام ائیا ورنہ دوسرے برے کاموں اور بدیوں میں گذاری زندگی اسطرح بیکار گئی آٹا کیچڑ میں گر جاتا جو اُٹھا ئیا نہیں جا سکتا۔

کبیِر منُ جانےَ سبھ بات جانت ہیِ ائُگنُ کرےَ ॥
کاہے کیِ کُسلات ہاتھِ دیِپُ کوُۓ پرےَ ॥੨੧੬॥
لفظی معنی:
کسلات۔ خوشحالی ۔ دیپ ۔ دیا۔ چراغ۔
ترجمہ:
اے کبیر جب دل کو ہر قسم کی واقفیت ہے اور جانتے ہوئے برائیان اور بدیان کرتا ہے تو خوشھالی کسی ہاتھ مین چراغ ہے رہنمائی کے لئے مگر بھی کوہیں میں گرتاہے ۔

کبیِر لاگیِ پ٘ریِتِ سُجان سِءُ برجےَ لوگُ اجانُ ॥
تا سِءُ ٹوُٹیِ کِءُ بنےَ جا کے جیِء پران ॥੨੧੭॥
لفظی معنی:
سبحان ۔ دانشمند۔ اجان۔ بے سمجھ ۔ برجے ۔ روکھان۔جیئہ پران ۔ جسکے زندگی اور انسان دیئے ہوئے ہیں۔ زندگی اور سانسوں کا ملاک ہے ۔
ترجمہ:
اے کیبر خدا وند کریم جو نہایت دانشمند ہے پیار ہوگیا ہے بیوقوف انسان اسمیں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ اس سے بگڑی ہوئی کیسے سنور ے گی جو زندگی اور سانسوں کا مالک ہے ۔

کبیِر کوٹھے منّڈپ ہیتُ کرِ کاہے مرہُ سۄارِ ॥
کارجُ ساڈھے تیِنِ ہتھ گھنیِ ت پئُنے چارِ ॥੨੧੮॥
لفظی معنی:
کوٹھے ۔ مکان ۔ منڈپ۔ شامیانے ۔ ہیت۔ محبت پیار۔ کاہے مرہو۔ کیوں روحانی موت مرتے ہو۔ کارج ۔کام ۔ مطلب۔ گھنی ۔ زیادہ ۔ پؤنے چار۔
ترجمہ:
اے کبیر گھر محلات و مکان کو سنوار سجا کیون روحانی موت مرتے ہو۔ تمہارے کام تو صرف ساڑھے تین ہاتھ اور زیادہ سے زیادہ پونے چار ہاتھ کام آئیگی ۔

کبیِر جو مےَ چِتۄءُ نا کرےَ کِیا میرے چِتۄے ہوءِ ॥
اپنا چِتۄِیا ہرِ کرےَ جو میرے چِتِ ن ہوءِ ॥੨੧੯॥
لفظی معنی:
چتوؤ۔ دلمیں سوچتا ہوں نا کرے نہیں ہوتا۔ اپنا چتو یا اپنا سوچیا۔ ہر ۔ خدا۔ چت۔ دلمیں۔ سوچ۔
ترجمہ:
اے کبیر میرے سوچنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ میرے سوچنے سے کیا ہوتا ہے اور خدا جو سوچتا ہے وہی ہوتا ہے جو میرے دلمیں نہیں۔

مਃ੩॥
چِنّتا بھیِ آپِ کرائِسیِ اچِنّتُ بھِ آپے دےءِ ॥
نانک سو سالاہیِئےَ جِ سبھنا سار کرےءِ ॥੨੨੦॥
لفظی معنی:
سار۔ خبر گیری ۔ سنبھال ۔
ترجمہ:
اے کبیر ۔ فکر و تشویش بھی خدا خود کرواتا ہے اور بے فکری بھی خود بخشش کرتا ہے اے نانک اسکی صفت صلاح کرؤ۔ جو سب کی خبر گیری اور سنبھال کرتا ہے ۔

مਃ੫॥
کبیِر رامُ ن چیتِئو پھِرِیا لالچ ماہِ ॥
پاپ کرنّتا مرِ گئِیا ائُدھ پُنیِ کھِن ماہِ ॥੨੨੧॥
لفظی معنی:
پاپ۔ گناہ۔ اؤدھ پنی ۔ عمر پوری ہوگئی۔
ترجمہ:
اے کبیر خدا کو لالچ میں نہ کیا یاد خدا کو اور گناہ کرتے کرتے مرگیا روحانی موت۔ اتنے مین عمر پوری ہوگئی۔

کبیِر کائِیا کاچیِ کارۄیِ کیۄل کاچیِ دھاتُ ॥
سابتُ رکھہِ ت رام بھجُ ناہِ ت بِنٹھیِ بات ॥੨੨੨॥
لفظی معنی:
کائیا۔ جسم۔ کاچی۔ خام۔ کاروی ۔ برتن۔ لوٹا۔ کیول۔ صرف۔ دھات۔ اصلی۔ رام بھج۔ یاد کر خدا۔بنٹھی بات۔ ورنہ بگڑ جائیگی حقیقت۔
ترجمہ:
اے کبیر یہ جسم ایک کچے لوٹے کی مانند ہے حقیقتاً یہ کچی مٹی ہے اگر سے پاک رکھنا چاہتا ہے تو یاد خدا کو کر ورنہ سمجھ لو ناپاک ہو جائیگا۔

کبیِر کیسو کیسو کوُکیِئےَ ن سوئیِئےَ اسار ॥
راتِ دِۄس کے کوُکنے کبہوُ کے سُنےَ پُکار ॥੨੨੩॥
لفظی معنی:
کیسو کیسو۔ خدا خدا۔ کو کیئے ۔ کہتے رہیں۔ نہ سوئیئے اسار۔ غفلت میں لاپرواہ نہ رہیں۔ رات دوس۔ روز و شب ۔ دن رات۔ کو کتے ۔ آہ وزاری ۔ کیہو ۔ کبھی تو۔ پکار۔ عرض داست۔
ترجمہ:
اے کبیر اگر تو روحانی واخلاقی پاکیزگی چاہتا ہے تو ہروقت الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت یاد رکھ اور کسی وقت بھی اس میں غفلت نہ کر اگر اسے ہر وقت دلمیں بسائے رکھیں تو کسی بھی عرض داشت پر غور ہوسکتا ہے ۔

کبیِر کائِیا کجلیِ بنُ بھئِیا منُ کُنّچرُ مز منّتُ ॥
انّکسُ گ٘ز٘زانُ رتنُ ہےَ کھیۄٹُ بِرلا سنّتُ ॥੨੨੪॥
لفظی معنی:
کائیا۔ جسم ۔ کجلی بن۔ گھناجنگل۔ کنچر۔ ہاتھی ۔ منت ۔ شراب میں مدہوش۔ انکس ۔ لوہے کا کنڈا۔ گیان رتن۔ علم کا ہیرا۔ کھوٹ۔ ملاھ۔ برلاست۔ کوئی ہی محبوب خدا۔
ترجمہ:
اے کبیر یہ انسانی جسم ایک گھنے جنگل کی مانند ہے جس مین من ایک شرابی بدمت ہاتھی لہذا اسکو کابو کرنے کے گیان کا قسمتی ہیرے جیسا کنڈا ہے جسے کوئی عاشق الہٰی و محبوب خدا ملاح سے ملتا ہے ۔

کبیِر رام رتنُ مُکھُ کوتھریِ پارکھ آگےَ کھولِ ॥
کوئیِ آءِ مِلیَگو گاہکیِ لیگو مہگے مولِ ॥੨੨੫॥
لفظی معنی:
کوتھری ۔ تھیلی ۔ یارکھ ۔ قدردان ۔ گاہکی ۔ خریدار
ترجمہ:
اے کبیر الہٰی نام ایک نہایت قیمتی نعمت ہے اسے بندرکھ منہ نہ کھول۔کسی قدردان کےآگے کھول ۔ بیان کر کوئی ایسا خریدار ملیگا جو اسے مہنگے بھاو خرید کرلیگا۔

کبیِر رام نامُ جانِئو نہیِ پالِئو کٹکُ کُٹنّبُ ॥
دھنّدھے ہیِ مہِ مرِ گئِئو باہرِ بھئیِ ن بنّب ॥੨੨੬॥
لفظی معنی:
رام نہ جانیؤ۔ خدا کی قدروقیمت نہیں سمجھی پہچان نہ کی۔ پالیؤ کٹک کٹنب۔ اور پریوار یا کنبہ پروری کرتا رہا۔ دھندے ۔ کاروبار۔ مر گیؤ۔ روحانی موت واقع ہوگئی ۔ آخر موت ہوگئی طاہر بھئی نہ بنت۔ منہ سے باہر خدا نہ نکلا۔
ترجمہ:
انسان کنبہ پروری مین محصور رہتا ہے انسانخدا کی قدردانی نہیں کرتا آخر کاروبار مین روحانی موت مرتا ہے ۔ اتنے میں عمر ختم ہو جاتی ہے زبان سے الہٰی نام کا لفظ نہیں نکالتا۔

کبیِر آکھیِ کیرے ماٹُکے پلُ پلُ گئیِ بِہاءِ ॥
منُ جنّجالُ ن چھوڈئیِ جم دیِیا دماما آءِ ॥੨੨੭॥
لفظی معنی:
آکھی کیرے ماٹکے ۔ آنکھ جھپکنے کے وقت یا عرصے میں۔ بہائے ۔ گذر گئی۔ جنجال۔ دنیاوی کاروبار مخمسہ ۔ دمامہ ۔نکارا۔
ترجمہ:
اے کبیر تھوڑی تھوڑی کرکے عمر گذر جاتی ہے من دنیاوی کاروباری مخمسے کو نہیں چھوڑتا اور آخر موت کا نقارہ بچ جاتا ہے ۔

کبیِر ترۄر روُپیِ رامُ ہےَ پھل روُپیِ بیَراگُ ॥
چھائِیا روُپیِ سادھُ ہےَ جِنِ تجِیا بادُ بِبادُ ॥੨੨੮॥
لفظی معنی:
ترور ۔ شجر ۔ درخت۔ بیراگ۔ ترک۔ چھائیا۔ سایہ۔ تجیا۔ چھوڑ دیا۔ ترک کیا۔ بادبیاد۔ بحث مباحثے ۔
ترجمہ:
الہٰی نام ایک سایہ دار درخت ہے اے کبیر اور سادھ ایک سیاہ ہے جس نے بحث مباحثے ترک کر رکھے ہیں۔

کبیِر ایَسا بیِجُ بوءِ بارہ ماس پھلنّت ॥
سیِتل چھائِیا گہِر پھل پنّکھیِ کیل کرنّت ॥੨੨੯॥
لفظی معنی:
بیج بوئے ۔ تخم ریزی کر۔ بارہ ماس پھلنت۔ جو بارہ مہینے پھل دے ۔ سیتل سایہ۔ تھنڈا سیاہ ۔ کیل کرنت ۔ کھیلتے ہوں۔
ترجمہ:
اے کبیر ایک ایسا بیج بؤجو سدا بہار ہو ہمیشہ بارہ مہینے پھل دے ۔ وہ ٹھنڈا سایہ بھاری پھل دے اور اس پر پرند کھیلتے ہوں۔

کبیِر داتا ترۄرُ دزا پھلُ اُپکاریِ جیِۄنّت ॥
پنّکھیِ چلے دِساۄریِ بِرکھا سُپھل پھلنّت ॥੨੩੦॥
لفظی معنی:
دینے والا۔ ترور۔ شجر درکت۔ دیا۔ رحمدلی۔ اپکاری۔ دوسروں کی امداد کرنیوالا۔ پنکھی۔ پرندے ۔ دساوری ۔ بدیش۔ برکھا۔ شجر سپھل۔ برآور۔ کامیاب۔ پھلنت ۔کامیابیاں پاؤ۔

کبیِر سادھوُ سنّگُ پراپتیِ لِکھِیا ہوءِ لِلاٹ ॥
مُکتِ پدارتھُ پائیِئےَ ٹھاک ن اۄگھٹ گھاٹ ॥੨੩੧॥
لفظی معنی:
سادہوسنگ۔ محبوب الہٰی کی صحبت ۔ پراپتی ۔ حاصل۔ لکھیا تحریر۔ بللاٹ ۔ مکت پدارتھ۔ نعمت نجات۔ للاٹ۔ پیشانی۔ خوش قسمتی ۔ ٹھاک۔ رکاوٹ۔
ترجمہ:
سادہو کا ساتھ اور صحبت اُسے حاصل ہوتی ہے جسکی پیشانی پر اسکی تقدیر میں تحریر ہو۔ اُسے نجات و آزادی حاصل ہوتی ہے غرض یہ کہ زندگی کے دشوار گذار راستوں میں کوئی رکاوٹ نہیں پڑتی ۔

کبیِر ایک گھڑیِ آدھیِ گھریِ آدھیِ ہوُنّ تے آدھ ॥
بھگتن سیتیِ گوسٹے جو کیِنے سو لابھ ॥੨੩੨॥
لفظی معنی:
گوسٹے ۔ تبادلہ خیالات ۔ لابھ ۔ فائدہ مند۔
ترجمہ:
اےکبیر ایک گھڑی یا آدھی گھڑی یا اس سے بھی آدھی جتنی دیر صحبت و قربت اور تبادلہ خیالات ہو سکے بہترہے اور منافع بخشش ہے ۔

کبیِر بھاںگ ماچھُلیِ سُرا پانِ جو جو پ٘رانیِ کھاںہِ ॥
تیِرتھ برت نیم کیِۓ تے سبھےَ رساتلِ جاںہِ ॥੨੩੩॥
لفظی معنی:
سرا۔ شراب۔ بھانگ۔ بھتنگ ۔ سکھا۔ پرانی ۔ شخص۔ آدمی ۔ تیرتھ ۔ زیارت ۔ ورت۔ پرہیز گاری ۔ نیم ۔ روز مرہ۔ رساتل۔ بیفائدہ ۔
ترجمہ::
اے کبیر بھنگ مچھلی شراب وغیرہ منشی اشیا استعمال کرتے ہیں اان کی زیارت پرہیز گاری روزہمرہ کی یادالہٰی بیفائدہ ہوجاتی ہے ۔

نیِچے لوئِن کرِ رہءُ لے ساجن گھٹ ماہِ ॥
سبھ رس کھیلءُ پیِء سءُ کِسیِ لکھاۄءُ ناہِ ॥੨੩੪॥
لفظی معنی:
لوئن ۔ آنکھیں۔ ساجن گھٹ ماہے ۔ دوست کو دلمین بسا کر۔ سبھ رس کھیلو پیئہ سؤ۔ پیارے سے پر لطف کھلو۔ لکھا وہونا ہے کسی کو نہ بتاؤ۔
ترجمہ: اے کبیر خدا کو دل میں بسا کر آنکھیں نیچی کرکے رہو مراد ظاہر نہ کرؤ۔ و ہر طرح کے لطفوں کا مالک ہے اُس کے ساتھ کھیلو پیار کا لطف لو مگر کسی سے ظاہر نہ کرؤ۔

آٹھ جام چئُسٹھِ گھریِ تُء نِرکھت رہےَ جیِءُ ॥
نیِچے لوئِن کِءُ کرءُ سبھ گھٹ دیکھءُ پیِءُ ॥੨੩੫॥
لفظی معنی:
جام پہر۔ ایک پہہ میں آٹھ گھڑیاں۔ توء ۔ تجھے ۔ نرکھت رہے ۔ دیدار کرتا ہوں۔ جیؤ ۔ اے میری جان ۔ سبھ گھٹ ۔ ہر دلمیں ۔ دیکھؤ پیؤ پیارے کا دیدار ۔
ترجمہ:
آٹھوں پہرا اور جو سٹھ گھڑی تیرا کرتا ہوں دیدار اے خدا ۔ آنکھیں نیچی کیوں کرؤ جب ہر دلمیں دیکھتا ہوں دیدار تیرا۔

سُنُ سکھیِ پیِء مہِ جیِءُ بسےَ جیِء مہِ بسےَ کِ پیِءُ ॥
جیِءُ پیِءُ بوُجھءُ نہیِ گھٹ مہِ جیِءُ کِ پیِءُ ॥੨੩੬॥
لفظی معنی:
میری جان خدا میں ہے مراد میرا دل خدا میں بستا ہے اور میری دلمیں خدا بستا ہے مراد میں عاشق ہوں خدا کا اور محبوب خدا ہوگیا ہوں اے دوست اب تو سمجھ نہیں سکتا اب میری دلمیں میری روح ہے یا خود خدا ۔

کبیِر بامنُ گُروُ ہےَ جگت کا بھگتن کا گُرُ ناہِ ॥
ارجھِ اُرجھِ کےَ پچِ موُیا چارءُ بیدہُ ماہِ ॥੨੩੭॥
لفظی معنی:
ارجھ ۔ ارجھ ۔ کی گرفت میں آکر۔ چاروں دیدوں میں تحریر رسم و رواجات مذہبی ۔ پچ موآ۔ ذلیل وخوآر ہوکر روحانی وخلاقی موت واقع ہوگی ہے ۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ برہمن دنیاوی لوگوں کے مرشد ہو سکتا ہے خادمان و عاشقان الہٰی کا نہیں وہ چاروں دیدوں کی شر یا مریادا کے غرور اور جگ یگیئہ ہون ۔ جنجو وغیرہ کے متعلق خیالات میں مضمر روحانی موت مرتاہے ۔

ہرِ ہےَ کھاںڈُ ریتُ مہِ بِکھریِ ہاتھیِ چُنیِ ن جاءِ ॥
کہِ کبیِر گُرِ بھلیِ بُجھائیِ کیِٹیِ ہوءِ کےَ کھاءِ ॥੨੩੮॥
لفظی معنی:
ہرہے کھانڈ ۔ خدایا خدا کا نام کھانڈ کی مانند ہے ۔ جوریت میں بکھر گئی۔ ہاتھی۔ مراد غرور۔ چنی نہیں جائے ۔ حاصل نہیں ہوسکتی ۔ کیٹی ۔ کیڑی۔مراد عاجزی وانکساری ۔ بھلی بجھائی۔ سمجھائیا ۔ کیٹی ۔ چیونٹی ۔ کیڑی مراد عاجزی انسکاری ۔
ترجمہ:
الہٰی نام کو کھانڈ سمجھو جوریت میں بکھری ہوئی جو غرور و تکبر سے حاصل نہیں ہوسکتا ۔ کبیر جی فرماتے ہیں کامل سچے مرشد نے فرمائیا ہے کہ یہ کھانڈ مراد الہٰی نام غیربی عاجزی وانکساری سے مل سکتا ہے ۔

کبیِر جءُ تُہِ سادھ پِرنّم کیِ سیِسُ کاٹِ کرِ گوءِ ॥
کھیلت کھیلت ہال کرِ جو کِچھُ ہوءِ ت ہوءِ ॥੨੩੯॥
لفظی معنی:
سادھ ۔ سدھر۔ خوآہش ۔ پرم ۔ پریم۔ گوئے ۔ گیند۔ حال کر مست یا محو ہو جا۔
ترجمہ:
اے کبیر الہٰی محبت یا عشق کا کھیل کھیلنے کی خوآہش ہے تو اپنا سرکاٹ کا اسکی گیند بنانے مراد ہر طرح کا غرور دور کر خوآہ کوئی تجھے برا کہتا ہے مراد برداشت کا مادہ پیدا کر روڑہ ہوجا وات کا ۔ جو سلوک تیرے ساتھ ہو پیا ہو تو محو ہو جا۔

کبیِر جءُ تُہِ سادھ پِرنّم کیِ پاکے سیتیِ کھیلُ ॥
کاچیِ سرسئُں پیلِ کےَ نا کھلِ بھئیِ ن تیلُ ॥੨੪੦॥
لفظی معنی:
۔ ڈولیہہ ۔ ڈگمگاتے ۔ بھٹکتے ۔ ٹٹوے ۔ ڈہونڈتے ۔ گت۔ حالت۔ اندھ گت۔ جیسے اندھوں کی حالت ہوتی ہے ۔ چینت۔ پہچانتے نہیں۔۔ بن بھگیہہ بھگونت ۔ بغیر بھگتی کے خدا۔
ترجمہ:
نامدیوں کہا ہے کہ الہٰی خدمت و عبادت کے بغیر الہٰی ملاپ حاصل نہیں ہوسکتا وہ جستجو تو کرتے ہیں مگر اندھو کی طرح نہ تو حقیقت سمجھتے نہ عاشق الہٰی ومحبوب خدا کی پہچان کرتے ہیں۔

ڈھوُنّڈھت ڈولہِ انّدھ گتِ ارُ چیِنت ناہیِ سنّت ॥
کہِ ناما کِءُ پائیِئےَ بِنُ بھگتہُ بھگۄنّتُ ॥੨੪੧॥
ہرِ سو ہیِرا چھاڈِ کےَ کرہِ آن کیِ آس ॥
تے نر دوجک جاہِگے ستِ بھاکھےَ رۄِداس ॥੨੪੨॥
لفظی معنی:
ہرسوہیرا ۔ ہیرے کی مانند ۔ خدا۔ آن ۔ اور ۔ دوسرے کی ۔ آس۔اُمید ۔ نے نر وہ شخص۔ دوجک۔ دوزخ۔ ست۔ سچ۔ بھاکھے ۔ کہتا ہے ۔
ترجمہ:
جو شخص الہٰی نام کا ہیرا چھوڑ کر دوسروں سے اُمیدیں باندھتا ہے ۔ اُسے دوزخ نصیب ہوگا یہ سچ وحقیقت رامداس کہتاہے ۔

کبیِر جءُ گ٘رِہُ کرہِ ت دھرمُ کرُ ناہیِ ت کرُ بیَراگُ ॥
بیَراگیِ بنّدھنُ کرےَ تا کو بڈو ابھاگُ ॥੨੪੩॥
لفظی معنی:
گریہہ کریہہ۔ گھریلو یا خانہ داری ۔ اپنانا چاہتا ہے ۔ دھرم۔ فرائض۔ انسانیت کی انجام دہی ۔ بیراگ ۔ طارق۔ بندھن۔غلامی ۔ وڈابھاگ ۔ بھاری ۔ بدقسمتی۔
ترجمہ:
اے کبیر۔ اگر خانہ داری یا گھریلو زندگی بسر کرنی ہے خانہ دار بننا ہے فرائض خانگی ادا کرؤ۔ اور اگر طارق ہوتے ہوئے غلامی کرتا ہے تو بھاری بد قسمت ہے ۔

سلوک سیکھ پھریِد کے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جِتُ دِہاڑےَ دھن ۄریِ ساہے لۓ لِکھاءِ ॥
ملکُ جِ کنّنیِ سُنھیِدا مُہُ دیکھالے آءِ ॥
جِنّدُ نِمانھیِ کڈھیِئےَ ہڈا کوُ کڑکاءِ ॥
ساہے لِکھے ن چلنیِ جِنّدوُ کوُنّ سمجھاءِ ॥
جِنّدُ ۄہُٹیِ مرنھُ ۄرُ لےَ جاسیِ پرنھاءِ ॥
آپنھ ہتھیِ جولِ کےَ کےَ گلِ لگےَ دھاءِ ॥
ۄالہُ نِکیِ پُرسلات کنّنیِ ن سُنھیِ آءِ ॥
پھریِدا کِڑیِ پۄنّدیِئیِ کھڑا ن آپُ مُہاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جت وہاڑے ۔ جسدن ۔ دھن۔عورت۔ وری ۔ شادی ہوگی ۔ ساہے ۔ وقت مغرر۔ ملک ۔ ملک المیت۔ موت کا فرشتہ ۔ نہ چلتی ۔ نہیں ٹل سکتے ۔ چند نمانی ۔ عاجز روح۔ ہڈا کر گڑکائے ۔ ہڈیا توڑ توڑ ۔ انسان کو کمزور ار دبلا کرکے ۔ ساہے لیکھ نہ چلنی ۔ مقررہ وقت ٹل نہیں سکتا۔ جندوکو سمجھائے ۔ روح کو سمجھائی۔ ۔ جند۔ روح۔ بہوٹی ۔ بیوی۔ مرن۔ موت۔ در ۔ خاوند۔ پرنائے ۔ شادی کراکر ۔ جول ۔ کے ۔ تور کے ۔ کے گل کے گلے ل۔ لگے دھایئے ۔ دوڑکر لگوگوے ۔ پر سلالت ۔پل صراط ۔ بہشت کی طرف جانےوالے راستے کا پل جو آگ کی ندی پربنا ہوا ہے ۔ گی نہ سنیائے ۔ کانوں سے نہیں سنا۔ فیردا۔ انے ۔ آواذ۔پوندئی ۔ پڑتی ہے ۔ آپ مہائے ۔ دہوکے میں نہ آ۔
ترجمہ:
جس دن انسان پیدا ہوتا ہے موت کا وقت پہلے مقرر ہو جاتا ہے ۔ موت کا فرشتہ جا کانوں سے سنتے تھے آجاتا ہے حاضر ہو جاتا ہے ۔ اور اس عاجز روح کو انسانی بے حس وحرکت کرکے روح قبض کر کے لیجاتا ہے روح کو سمجھاؤ کہ موت کا مقرہ وقت مکمل نہیں سکتا۔ روح کو عورت سمجھو موت کا فرشتہ لاڑا۔ وہ روح کو اپنی بیوی بناکر شادی کرکے لیجائیگا۔ تو یہ لاڑی کس گلے دوڑ کرلگے گی۔ اے روح اے روح جس پر ہے تیرا سفر وہاں بال سے باریک ہے آگ کی ندی کا پل ہے جسکا نام کانوں سے نہیں سنا۔ اے فرید آوازیں رہی ہیں کہ اے انسان مذہبی کتابیں پیر مرشد پیغمبر اولئے کہ براہون اور بدیوں سے بچو زندگی نہ لٹاؤ بیکارنہ گنوآ۔

پھریِدا در درۄیسیِ گاکھڑیِ چلاں دُنیِیا بھتِ ॥
بنّن٘ہ٘ہِ اُٹھائیِ پوٹلیِ کِتھےَ ۄنّجنْا گھتِ ॥੨॥
لفظی معنی:
دروازہ ۔ درویشی ۔ فقیری گاکھڑی ۔ نہایت دشوار ہے ۔ چلاں۔ چلتا ہوں۔ دنیا بجھت ۔ دنیاوی لوگوں کی طرح۔ پوٹلی ۔ چھوٹی گھڑی۔ کنبہ پروری کی ذمہ داری۔ کتھے ونجاگھت ۔ اسے چھوڑ کر کہاں جاؤ۔
ترجمہ:
اے فرید الہٰی بندگی گذار رہا ہوں۔ مین کنبہ پروری کی چھوٹی سی ذمہ داری سنبھال رکھی ہے اسے چھوڑ کر ترک کرکے کہاں جاوں۔

کِجھُ ن بُجھےَ کِجھُ ن سُجھےَ دُنیِیا گُجھیِ بھاہِ ॥
ساںئیِں میرےَ چنّگا کیِتا ناہیِ ت ہنّ بھیِ دجھاں آہِ ॥੩॥
لفظی معنی:
کجھ۔ کچھ بھی۔نہ سجھے ۔ سمجھ نہیں آتی۔ دنیا ۔ علام۔ گجھی۔ پوشیدہ ۔ بھاہے ۔ آگ۔ ہنمی ۔ مین بھی۔ وجھاں آہے ۔ اسمین جلتا ۔
ترجمہ:
نہ سمجھ آتی ہے نہ سوجھ آتی دنیا پوشیدہ آگ میں ہے جل رہی میرے آقا خدا نے اچھا کیا ورنہ میں بھی اس آگ میں جلتا ۔

پھریِدا جے جانھا تِل تھوڑڑے سنّملِ بُکُ بھریِ ॥
جے جانھا سہُ ننّڈھڑا تاں تھوڑا مانھُ کریِ ॥੪॥
لفظی معنی:
تل تھوڑے ۔ زندگی تھوڑی ہے ۔ عمر کم ہے ۔ سانس کم نہیں۔ سمل۔ سنبھل کر ۔ باہوش۔ سوہ۔ خصم۔ مالک ۔ نڈھڑا۔ چھوتا ۔کم عمر
ترجمہ:
اے فریدا اگر سمجھتے ہو عرض حیات تھوڑا ہے تو سوچ سمجھ کر زندگی بتاؤ۔ اگر یہ سمجھ آجائے کہ الہٰی عادات کم سن بچے کی مانند ہے تو چاہیئے وقار اور غرو ر چھوڑ دو۔

جے جانھا لڑُ چھِجنھا پیِڈیِ پائیِں گنّڈھِ ॥
تےَ جیۄڈُ مےَ ناہِ کو سبھُ جگُ ڈِٹھا ہنّڈھِ ॥੫॥
لفظی معنی:
لڑ۔ دامن۔ پد۔ چھجنا۔ چھٹ جانا ہے ۔ پیڈی۔ پکی ۔تکڑی ۔ مضبوط ۔ جیؤ ۔ تیرے جتنا بڑا۔ ہنڈھ ۔ پھر کے ۔
ترجمہ:
اگر مجھے یہ سمجھ آجاتی کہ تیرا دامن چھوٹ جائیگا تو میں پختہ تعلقات بناتا سارا عالم گھوم کر دیکھ لیا ہے ۔ تیرے جتنا عظیم دنیا میں کوئی نہیں۔

پھریِدا جے توُ اکلِ لتیِپھُ کالے لِکھُ ن لیکھ ॥
آپنڑے گِریِۄان مہِ سِرُ نیِۄاں کرِ دیکھُ ॥੬॥
لفظی معنی:
باریک بین۔ دور انیش۔ کالے ۔ برے۔ لکھ نہ لیکھ ۔ بیری تحریر نہ کر۔ آپنڈے ۔ پانے ۔ غریبان ۔جھولی دامن۔
ترجمہ:
اے فریدجو تجھے ایذا رسائی کرتے ہیںتو ان سے بدلہ نہ لے بلکہ انکی قدمبوسی کر اور پرسکون رہ ۔

پھریِدا جو تےَ مارنِ مُکیِیا تِن٘ہ٘ہا ن مارے گھُنّمِ ॥
آپنڑےَ گھرِ جائیِئےَ پیَر تِن٘ہ٘ہا دے چُنّمِ ॥੭॥
لفظی معنی:

پھریِدا جاں تءُ کھٹنھ ۄیل تاں توُ رتا دُنیِ سِءُ ॥
مرگ سۄائیِ نیِہِ جاں بھرِیا تاں لدِیا ॥੮॥
لفظی معنی:
ٹوکھٹن ویل۔ فائدہ اُٹھانے کا وقت۔ تاں تورتا ۔ تب دنیا مین محو ومجذوب ۔ مرگ۔ موت۔ سوائی۔ زیادہ ہوئی۔ نینہ بنیاد۔ بھریا۔ سانس پورے ہوئے ۔ لدیا رحلت ہوئی۔ اس دنیا سے کوچ کرناپڑا۔
ترجمہ:
اے فرید جب تیرا حقیقت اکھٹی کرنیکا موقع تھا تب دنیاوی دولت کی محبت اور اسکے اکھٹا کرنےمیں مصروف رہا اسوقت تیری موت کی بنیاد پکتی ہوتی گئی مراد موت کا وقت نزدیک آگا گیا اور سانسوں کی گنتی پوری ہوگئی تو کوچ کرنا پڑا۔

دیکھُ پھریِدا جُ تھیِیا داڑیِ ہوئیِ بھوُر ॥
اگہُ نیڑا آئِیا پِچھا رہِیا دوُرِ ॥੯॥
لفظی معنی:
تھیا ۔ ہوآ۔ بھور۔ سفید۔ اگہو عاقبت۔
ترجمہ:
اے فرید جو اب تک ہوچکا ہےکہ داڑھی سفید ہو گئیی ہے پیدائش سے اب تک کی زندگی زیادہ گذرچکی ہے اور عاقبت اور موت نزدیک آگئی ہے۔

دیکھُ پھریِدا جِ تھیِیا سکر ہوئیِ ۄِسُ ॥
ساںئیِ باجھہُ آپنھے ۄیدنھ کہیِئےَ کِسُ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
تھیا۔ ہوا۔ شکر۔میٹھا۔دس۔ زہر۔ سائیں باجھں۔ اپنے مالک یا خدا کے بغیر ۔ ویدن۔ پیڑا ۔ درد۔
ترجمہ:
اے فرید اب تک جو ہوچکا ہے دنیاوی نعمتوں سے دل اُچاٹ ہو چکا ہے اور میٹھی اشیا زہر معلوم ہوتی ہیں۔ یہ درد کسے کہیں بغیر خدا اور آقا کے ۔

پھریِدا اکھیِ دیکھِ پتیِنھیِیا سُنھِ سُنھِ ریِنھے کنّن ॥
ساکھ پکنّدیِ آئیِیا ہور کریݩدیِ ۄنّن ॥੧੧॥
لفظی معنی:
پتینھییا ۔ کمزور۔ رہنے ۔ بوے ۔ سکاھ ۔ سارا جسم۔ پکندی ۔ پک گئی۔ بورھی ہوگئی ون۔ ونگی ۔ رنگ بدل گیا۔
ترجمہ:
اے فیرد۔ آنکھیں دنیاوی نظارے دیکھ دیکھ کرمزور ہوگئے ہیں اور کان دنیاوی کہانیان اور خوشیوں اور غمیوں کے گانے سن سن کر بوے ہوگئے ۔ غرض یہ کہ سارا جسم ہی دبلا اور کمزور ہوگیا ۔ اور رنگ بدل گیا ہے۔

پھریِدا کالیِ جِنیِ ن راۄِیا دھئُلیِ راۄےَ کوءِ ॥
کرِ ساںئیِ سِءُ پِرہڑیِ رنّگُ نۄیلا ہوءِ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
رادیا۔ ایمان لائیا۔ عشق و محبت کی ۔ کالی ۔ نوجوانی میں۔ دہولی ۔ برھاپے مین ۔ پر بیڑی ۔ پیار ۔ محبت۔ رنگ نویلا۔ نیا پیار۔
ترجمہ:
اے فریدا جب بال کاے تھے مراد نوجوانی کے عالم میں نہ خدمت ومحبت کی اب جب بوڑھا کمزور اوربے حس ہو گیا تو کون عبادت وریاضت کریگا۔ اے انسان خدا سے محبت کرنے سے رنگ اور حالات پیدا ہوجائینگے۔

مਃ੩॥
پھریِدا کالیِ دھئُلیِ ساہِبُ سدا ہےَ جے کو چِتِ کرے ॥
آپنھا لائِیا پِرمُ ن لگئیِ جے لوچےَ سبھُ کوءِ ॥
ایہُ پِرمُ پِیالا کھسم کا جےَ بھاۄےَ تےَ دےءِ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
کالی دہولی۔ خوآہ کوئی عمر ہو۔ چت کرے ۔ دل لگائے ۔ پرم ۔ پیار۔ لوجے ۔ چاہے ۔
ترجمہ:
اے فریدا اگر کوئیکدمت و عبادت و بندگی کرے کوئی خدا کیجوانی ہو یا بڑھاپا خوآہش کوئیکرے ۔ ملاپ الہٰی ہوسکتا ہے ۔ مگر اے انسانوں اپنا پیارلگائے نہیں لگتا خوآہ کوئی کتنی خوآہش کیو ں نہ کرے ۔ یہ محبت کا پیالہ ہے خدا کا جسے چاہتا ہے دیتا ہے ۔

پھریِدا جِن٘ہ٘ہ لوئِنھ جگُ موہِیا سے لوئِنھ مےَ ڈِٹھُ ॥
کجل ریکھ ن سہدِیا سے پنّکھیِ سوُءِ بہِٹھُ ॥੧੪॥
لفظی معنی:
لوئن۔ آنکھوںنےجگ۔ علام۔ ڈتھ ۔ دیکھے ۔ پنکھی۔ پرندے ۔ کمل ریکھ۔کاجل کی دھار ۔ سہدیا۔ برداشت ۔ پنکھی ۔ پردے ۔ سوئے ۔ بہٹھ۔ پیدا ہو بیٹھے ۔
ترجمہ:
اے فرید جن آنکھوں نے دیکھا جو آنکھیں کاجل کی دھار برداشت نہ کرتی تھیں۔ ان آنکھون میں پرندوں نے اپنے بچوں کے لئے گھونسلے بنائے ہوئے ہیں۔

پھریِدا کوُکیدِیا چاںگیدِیا متیِ دیدِیا نِت ॥
جو سیَتانِ ۄنّجنْائِیا سے کِت پھیرہِ چِت ॥੧੫॥
لفظی معنی:
کوکیدیا چامگیدیا۔ مراد بلند آواز نصیحت کرنے کے باوجود ۔ متی دیدیاں ۔ سمجھانے کے باوجود جو جسکو شیطان ابلیس اسلام میں ایک فرشتہ جسے بدی فرشتہ مانا جاتا ہے ۔ ونجھائیا ۔ بہکائیا۔ بدی کی طرف راغب کر لیا ہے ۔ کت۔ گب۔ پھریہہ چت ۔ دل بدلائیگا۔
ترجمہ:
اے فرید کتنا ہی پکار پکار کہو سمجھاؤ۔ مگر جنکا دل ابلیس نے بگاڑ دیا وہ کسے بدل سکتا ہے ۔

پھریِدا تھیِءُ پۄاہیِ دبھُ ॥
جے ساںئیِ لوڑہِ سبھُ ॥
اِکُ چھِجہِ بِیا لتاڑیِئہِ ॥
تاں سائیِ دےَ درِ ۄاڑیِئہِ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
تھیؤ۔ ہوجا۔ دبھ۔ گھاس۔ سائیں۔ مالک عالم ۔ بے لوڑیہہ۔ اگر ضرورت محسوس کرتا ہے ۔ سبھ ۔ ہر جگہ ہر دل ۔ اک چھیہہ۔ ایک کاٹا جاتا ہے ۔ لتا ڑ ئینے ۔ پاؤں کے نیچے روند ۔ جاتا ہے ۔ سائیں دے در۔ مالک کے دروازے پر ۔ داڑیہہ۔ منظور و قبول ہوگا۔
ترجمہ:
اے فرید راستے کی گھاس ہو جا ۔ جو ایک کاٹا جاتا ہے اور دوسرا پاؤں تلے روند ا جاتا ہے تب خدا کے در پر منظور ہوتا ہے ۔

پھریِدا کھاکُ ن نِنّدیِئےَ کھاکوُ جیڈُ ن کوءِ ॥
جیِۄدِیا پیَرا تلےَ مُئِیا اُپرِ ہوءِ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
خاک۔مٹی ۔ نندئے ۔ بدگوئی ککرؤ۔ جیڈ۔ جتنا۔ چیودیا۔ ووران حیات۔ پیرا تلے ۔ پاؤں کے نیچے ۔
ترجمہ:
اے فرید خاک MISSING

پھریِدا جا لبُ تا نیہُ کِیا لبُ ت کوُڑا نیہُ ॥
کِچرُ جھتِ لگھائیِئےَ چھپرِ تُٹےَ میہُ ॥੧੮॥
پھریِدا جنّگلُ جنّگلُ کِیا بھۄہِ ۄنھِ کنّڈا موڑیہِ ॥
ۄسیِ ربُ ہِیالیِئےَ جنّگلُ کِیا ڈھوُڈھیہِ ॥੧੯॥
پھریِدا اِنیِ نِکیِ جنّگھیِئےَ تھل ڈوُنّگر بھۄِئوم٘ہ٘ہِ ॥
اجُ پھریِدےَ کوُجڑا سےَ کوہاں تھیِئومِ ॥੨੦॥
پھریِدا راتیِ ۄڈیِیا دھُکھِ دھُکھِ اُٹھنِ پاس ॥
دھِگُ تِن٘ہ٘ہا دا جیِۄِیا جِنا ۄِڈانھیِ آس ॥੨੧॥
لفظی معنی:
پاس۔ پاسے ۔ دھگ ۔ لعنت۔ جیویا۔ زندگی گذارنا ۔ جنا۔ جنکوں۔ وڈانی ۔ بیگانی۔ آس۔ اُمید۔
ترجمہ:
اے فرید لمبی راتوں میں پسلیان درد کرنے لگتی ہیں ۔ لعنت ان کی زندگی پر جنہوں نے بیگانی اُمیدوں پر تیہ لگارکھا ہے ۔

پھریِدا جے مےَ ہودا ۄارِیا مِتا آئِڑِیاں ॥
ہیڑا جلےَ مجیِٹھ جِءُ اُپرِ انّگارا ॥੨੨॥
لفظی معنی:
میا آئیڈیا۔۔ اے آئے ہوئے دوست۔ بیڑا۔ میا جسم۔ جلے مجیٹھ جیؤ۔ مجیٹھ کی مانند۔ اُر انگار۔ آگ کے انگاروں پر۔
ترجمہ: اے فرید اگر میں آنیوالے دوستوں سے کچھ چھپا کر رکھوں میرا جسم اسطرح سے جلتا ہے جیسے کوئلوں کی اگ پر مجیٹھ جلتا ہے ۔

پھریِدا لوڑےَ داکھ بِجئُریِیا کِکرِ بیِجےَ جٹُ ॥
ہنّڈھےَ اُݩن کتائِدا پیَدھا لوڑےَ پٹُ ॥੨੩॥
لفظی معنی:
لوڑے ۔ خواہش کرتا ہے ۔ داکھ ۔ کشمش ۔ بجوریا۔ بجور کے علاقے کا انگور۔ ہنڈے ۔ ان ۔ اون کاتتا ہے ۔ پیدھا۔ پہننا ۔ لوڑے ۔ چاہتا ہے ۔ پٹ ریشم۔
ترجمہ:
اے فرید الہٰی عبادت وخدمت کے بغیر پر سکون زندگی کی اُمید رکھنے والا انسان اُس جات جیا ہے ۔ جوجاٹ کیکروں کے بیج بوکر بجوری کشمش اور انگوروں کی اُمید رکھتا ہے ہر روز اُون کتاتا اور کاتتا ہے مگر ریشم پہننا چاہتا ہے ۔

پھریِدا گلیِۓ چِکڑُ دوُرِ گھرُ نالِ پِیارے نیہُ ॥
چلا ت بھِجےَ کنّبلیِ رہاں ت تُٹےَ نیہُ ॥੨੪॥
لفظی معنی:
نیہہ۔ پیار ۔
ترجمہ:
اے فرید بارش کیوجہ سے گلیوں میں کیثر ہے گھر بھی دور ہے مگر پیارے سے پیار سے جاتا ہوں کنبلی بھیگ جائیگی نہ جاؤں تو پیار ختم ہوجائیگا۔

بھِجءُ سِجءُ کنّبلیِ الہ ۄرسءُ میہُ ॥
جاءِ مِلا تِنا سجنھا تُٹءُ ناہیِ نیہُ ॥੨੫॥
لفظی معنی:
بھجؤ ۔ بیشک بھیگ جائے ۔ سمجو ۔ بھاری ہوجائے ۔ میہہ۔ بارش ۔ تنا ان سجنا۔ دوستوں کو۔ تٹؤ ناہی تیہو۔ یرا پیار نہ ٹوٹے ۔
ترجمہ:
اے فرید میری کنبلی بھیگ کر بھاری بھی ہو جائے اور خدا کرے بارش بھی ہوتی رہے میں ضرور ہی ان کو ملون گا کہیں میرا پیار نہ ختم ہوجائے

پھریِدا مےَ بھولاۄا پگ دا متُ میَلیِ ہوءِ جاءِ ॥
گہِلا روُہُ ن جانھئیِ سِرُ بھیِ مِٹیِ کھاءِ ॥੨੬॥
لفظی معنی:
بھولاوا۔ بھول۔ گمراہی ۔ مت۔ ایسا نہ ہو۔ گہلا۔ غافل ۔ نہ جانیئ۔ نہیں سمجھتی ۔
ترجمہ:
اے فرید مجھے اس بات کی بھول اور گمراہی ہے کہ کہیں مریی بگڑی میلی نہ ہو جائے مگر عافل روح یہ نہیں سمجھتی کہ سر کو بھی مٹی نے کھا جانا ہے ۔

پھریِدا سکر کھنّڈُ نِۄات گُڑُ ماکھِئوُءِ ماںجھا دُدھُ ॥
سبھے ۄستوُ مِٹھیِیا رب ن پُجنِ تُدھُ ॥੨੭॥
لفظی معنی:
نوات۔ ۔مصری۔ ماکھؤ۔ شہد۔ ماجھا۔ مجھ کا ۔ بھینس کا۔ پجن۔ برابر۔ تدھ۔ تیرے ۔ اے خدا۔
ترجمہ:
ات فرید شکر کھانڈ مسری شہد اور بھینس کا دددح اور تمام مٹھی اشیا اے خدا تیرے ام ست سچ حق و حقیقت کی برابری نہیں کر سکیں۔

پھریِدا روٹیِ میریِ کاٹھ کیِ لاۄنھُ میریِ بھُکھ ॥
جِنا کھادھیِ چوپڑیِ گھنھے سہنِگے دُکھ ॥੨੮॥
لفظی معنی:
کاٹھ سےمراد گھاٹھ۔ جواورچھولے سے گھاٹھ بنائی جاتی ہے اور روکھ سوکھی کو مانند کاٹھ کہہ سکتے ہیں۔ لاون وال یا سبزی گھنسے ۔ نہایت زیادہ ۔ سہنگے ۔ برداشت کر ینگے ۔ دکھ عذاب ۔
ترجمہ:
اے فرید روکھی سادہ روٹی اور میری بھوک میرے لئے نمکین دال سبزی ہے ۔ جو لذیز کھانے کھاتے ہیں۔

رُکھیِ سُکھیِ کھاءِ کےَ ٹھنّڈھا پانھیِ پیِءُ ॥
پھریِدا دیکھِ پرائیِ چوپڑیِ نا ترساۓ جیِءُ ॥੨੯॥
اجُ ن سُتیِ کنّت سِءُ انّگُ مُڑے مُڑِ جاءِ ॥
جاءِ پُچھہُ ڈوہاگنھیِ تُم کِءُ ریَنھِ ۄِہاءِ ॥੩੦॥
ساہُرےَ ڈھوئیِ نا لہےَ پیئیِئےَ ناہیِ تھاءُ ॥
پِرُ ۄاتڑیِ ن پُچھئیِ دھن سوہاگنھِ ناءُ ॥੩੧॥
ساہُرےَ پیئیِئےَ کنّت کیِ کنّتُ اگنّمُ اتھاہُ ॥
نانک سو سوہاگنھیِ جُ بھاۄےَ بیپرۄاہ ॥੩੨॥
لفظی معنی:
اگم۔ انسانی عقل و ہوش سے بعید ۔اتھاہ ۔ اندازے اور اعداد وشمار سے باہر جسکو سمجھانہ جا سکے ۔ سوسوہاگنی۔ خدا پرست وہ ہے ۔ جو بھاوے بے پرواہ ۔ جو محبوب خدا ہو اور دلدادہ ہو خدا کا۔
ترجمہ:
ملک عدم اور اس جہا ن میں ہوں اُس خڈا کا جو انسانی عقل و ہوش سے بعید اور اندازے اور اعداد و شمار سے باہر جو جسکی انسانی عقل و ہوش سمجھ نہیں سکتی ۔ اے نانک خدا پرست وہی ہے جو محبوب ودلدادہ ہو خدا کا۔

ناتیِ دھوتیِ سنّبہیِ سُتیِ آءِ نچِنّدُ ॥
پھریِدا رہیِ سُ بیڑیِ ہِنّگنُْ دیِ گئیِ کتھوُریِ گنّدھُ ॥੩੩॥
لفظی معنی:
سنبہی ۔ باسلیفہ۔ باشعور ۔ باسجاوٹ ۔ نچند۔ بیفکر۔ ۔ ستی ۔ غفلت کی ۔ بیڑی ۔ گرفتار۔ ۔ ہنگ۔ غرور۔ کتھوری ۔ کستوری ۔ گندھ ۔ خوشبو۔
ترجمہ:
اگر عورت خاوند کے ملاپ کیلے غسل کرکے پاک ہوکر غفلت کی ۔ اے فرید اگر اتنے سادھن طریقے برتنے کے باوجود اگر دلمیں غرور ہے تو تمام نیکیان کا فور ہوجاتی ہیں۔

جوبن جاںدے نا ڈراں جے سہ پ٘ریِتِ ن جاءِ ॥
پھریِدا کِتیِ جوبن پ٘ریِتِ بِنُ سُکِ گۓ کُملاءِ ॥੩੪॥
لفظی معنی:
سوہ۔ خصم۔ مالک ۔ خدا۔ پریت۔ پیار۔ کتی ۔ کس کام۔ سک گئے ۔ کملائے ۔ پژمردہ ۔
ترجمہ:
جوانی ختم ہو جانے کا نہیں خوف مجھے اگر خاوند خدا کا پیار نہ ہو ختم۔ اے فرید جونای بیکار ہے اگر پیار نہ ہو یہ پژمردہ ہوجاتی ہے مر جھاتی ہے ۔

پھریِدا چِنّت کھٹولا ۄانھُ دُکھُ بِرہ ۄِچھاۄنھ لیپھُ ॥
ایہُ ہمارا جیِۄنھا توُ ساہِب سچے ۄیکھُ ॥੩੫॥
لفظی معنی:
چنت۔ فکر۔ کھٹولا۔ کھاٹ ۔ منجی۔ اس میں پائید۔ دکھ یا عذاب ۔ وان۔ ہر ہو۔ وچھوڑا۔ جداکی تڑپ۔ لیف اور رضائی۔
ترجمہ:
اے فرید الہٰی ملاپ کی فکر و تشویش ہمارے لئے کھاغت اسمیں دان اور جدائی کی وجہ سے عذاب میرے لئے لیف اور تلائی ہے اے سچے مالک خدا وند کریم نظر عنایت فرما۔

بِرہا بِرہا آکھیِئےَ بِرہا توُ سُلتانُ ॥
پھریِدا جِتُ تنِ بِرہُ ن اوُپجےَ سو تنُ جانھُ مسان ॥੩੬॥
لفظی معنی:
برہا۔ جدائی۔ سلطان۔ بادشاہ ۔ نہ اپجے ۔ نہ پیدا ہو۔ مسان ۔ شمشان یا قبرستان۔
ترجمہ:
جدائی جدائی تو کہتے ہے دنیا مگر تو سلطان ہے حکومت ہے سب دلوں پر تیری ۔ جس دلم میں نہیں درد جدائی اس دل کو جانو

پھریِدااے ۄِسُ گنّدلا دھریِیا کھنّڈُ لِۄاڑِ ॥
اِکِ راہیدے رہِ گۓ اِکِ رادھیِ گۓ اُجاڑِ ॥੩੭॥
لفظی معنی:
گندلا ۔ نرم شاخ۔ مراددوشیزہ ۔ وس۔ زہر۔ کھنڈ۔ کھانڈ۔ لوار۔ لگائی ہوئی ۔ رابیدے ۔ بوتے ۔ رہ گئے ۔ ماند ہوئے ۔ وفات پائی ۔ رادھی بوئی ہوئی۔ اُجاڑ ۔ برباد۔
ترجمہ:
اے فرید دنیاوی نعمتیں ایسی ہیں جیسے کسی گندل پر کھانڈ چڑھا دی جائے ۔ ایک اسے بوتے بوتے ماند ہوگئے ۔ اور بوکر اجاڑ کر چلے دی جائے ۔ ایک اسے بوتے بوتے ماند ہوگئے ۔ اور بوکر اُجاڑ کر چلے گئے ۔

پھریِدا چارِ گۄائِیا ہنّڈھِ کےَ چارِ گۄائِیا سنّمِ ॥
لیکھا ربُ منّگیسیِیا توُ آہو کیر٘ہے کنّمِ ॥੩੮॥
لفظی معنی:
ہنڈ۔ گھوم کر۔ سم۔ سوکر۔ حفتن میں ۔ لکھا ۔ حساب اعمال ۔
ترجمہ:
اے فرید انسان نے دن گھومنے میں ضائع کر دیا اور چار سونے میں ۔ مراد غفلت میں ضائع کر دیئے خدا تیرے اعمال کا حساب مانگے گا کہ تو کس کام اس دنیا میں پیدا ہوا ہے ۔

پھریِدا درِ درۄاجےَ جاءِ کےَ کِءُ ڈِٹھو گھڑیِیالُ ॥
ایہُ نِدوساں ماریِئےَ ہم دوساں دا کِیا ہالُ ॥੩੯॥
لفظی معنی:
اے فرید ۔ ڈھٹو۔ دیکھ گھڑیال۔ ندوسا۔ بغیر گناہ۔ دوساں۔ گناہگاروں کا۔
ترجمہ:
اے فرید شاہی دروازے پر گھڑیال کی طرح دیکھ اُسے بغیر گناہ ہی پیٹتے ہیں تو ہم جو گناہگار ہیں ہمارا کیا حال ہوگا۔

گھڑیِۓ گھڑیِۓ ماریِئےَ پہریِ لہےَ سجاءِ ॥
سو ہیڑا گھڑیِیال جِءُ ڈُکھیِ ریَنھِ ۄِہاءِ ॥੪੦॥
لفظی معنی:
گھڑیئے ۔ گھڑیئے ۔ ہرگھڑی ۔ پہری ۔ ہر پہر۔ سزائے ۔ سزا۔ بیڑا۔ جسم۔ جیوں کی طرح۔ دکھی ۔ عذاب میں۔ رین وہائے ۔ زندگی گذارتی ہے ۔
ترجمہ:
جیسے ہر گھڑی پر پہہ مار پڑتی ہے گھڑیال کی طرح ہی جس نے شہوت کے لطف مین زندگی گذاری اسکی زندگی عذاب میں گذرتی ہے ۔

بُڈھا ہویا سیکھ پھریِدُ کنّبنھِ لگیِ دیہ ॥
جے سءُ ۄر٘ہ٘ہِیا جیِۄنھا بھیِ تنُ ہوسیِ کھیہ ॥੪੧॥
لفظی معنی:
بے سو ورہیا جیونا۔ اگر زندگی ہو سوبرس ۔ بھی تب بھی۔ہوسی کھہہ۔ مٹی ہوجائیگا۔
اے شیخ بوڑھا ہوگئے ہو جسممیں کپکپی ہونے لگی مگر اگر زندگی سو سال بھی ہو آخر اس جسم نے مطی ہو جانا ہے ۔

پھریِدا بارِ پرائِئےَ بیَسنھا ساںئیِ مُجھےَ ن دیہِ ॥
جے توُ ایۄےَ رکھسیِ جیِءُ سریِرہُ لیہِ ॥੪੨॥
لفظی معنی:
بار۔ در۔ دروازہ۔ پرائے بیگانے ۔ بینا۔ بیٹھان۔ رہنا۔ بے تو۔ اگر تو۔ ایوے رکھسی۔ اسطرح رکھیگا ، جیؤ۔ روح ۔ سریر ہو۔ جسم میں سے ۔ لیہہ۔ نکال لے ۔
ترجمہ:
اے فرید۔ مجھے بیگانے دروں پر نہ بٹھانہ میرے خدا مگر اسطرح رکھنا ہی ہے تو میرے جسم میں سے روح نکال لے ۔

کنّدھِ کُہاڑا سِرِ گھڑا ۄنھِ کےَ سرُ لوہارُ ॥
پھریِدا ہءُ لوڑیِ سہُ آپنھا توُ لوڑہِ انّگِیار ॥੪੩॥
لفظی معنی:
کندھ۔ کندھے ۔ ون۔ جنگل۔ کے سر۔ سر پر۔ لوہار۔ لکڑی کاٹنے والا۔ لوڑی چاہتا ہوں۔ سوہ۔ خاوند۔ انگبار۔ کوئلے ۔
ترجمہ:
کندے پر ہے کہڑا اور سر پر گھڑا اور بادشاہ کی طرح ہے جارہا۔ اے فرید۔ مجھ سے جستجو خدا کی اور تجھے ہوہار کی طرح کوئیلے ۔

پھریِدا اِکنا آٹا اگلا اِکنا ناہیِ لونھُ ॥
اگےَ گۓ سِنّجنْاپسنِ چوٹاں کھاسیِ کئُنھُ ॥੪੪॥
لفظی معنی
آگکا ، نہایت زیادہ۔ لون ۔ نمک۔ آگے ۔ الہٰی عدالت یا عاقبت ۔ سنبھاپسن۔ پہچان نہیں۔ کھاسی ۔ کھائیگا۔
ترجمہ:
ایک شمار ۔ مال و دولت کے مالک ہیں ایک ایسے ہیں کہ انکے پاس نمک بھی نہیں عدالت الہٰی میں پہچان ہوگئی اعمال و کردار کی لہذا کسے سزا ملتی ہے ۔

پاسِ دمامے چھتُ سِرِ بھیریِ سڈو رڈ ॥
جاءِ سُتے جیِرانھ مہِ تھیِۓ اتیِما گڈ ॥੪੫॥
لفظی معنی
دمامے۔نقارے ۔ چھت سر۔ سر پر چھتر۔ بھیری ۔ شہنائیاں۔ سڑورڈ۔ تعریفی لقمے ۔ جائے ستے حیران میہہ۔ سنسان قبرستان میں۔ تھییئے اتیما گڈ۔ جہاں یتیم دفن تھے ۔
ترجمہ:
جنکے پا نقارے تھے سر پر چھتر جھولتے تھے شہنائیاں بجتی تھیں تعریفی نغمے ہوتے تھے آخر سنسان قربستان میں دفن ہوئے جہاں بے سہارا یتیم دفن تھے ۔

پھریِدا کوٹھے منّڈپ ماڑیِیا اُساریدے بھیِ گۓ ॥
کوُڑا سئُدا کرِ گۓ گوریِ آءِ پۓ ॥੪੬॥
لفظی معنی:
منڈپ۔ شامیانے ۔ ماڑیاں۔ اونچے محلات ۔ اُساریدے ۔ بنانیوالے ۔ بھی گئے ۔ اس دنیا سے رخصت ہوگئے ۔کوڑا۔ جھوٹا۔ گوری ۔ قبروں میں۔
ترجمہ:
اے فرید مکانات ۔ محلات اور اونچی عالیشان عمارات بنانیوالے بھی اس جہاں سے کوچ کر گئے ۔ جھوٹی خریداری کرتے رہے اور آخر قبروں میں جا سمائے ۔

پھریِدا کھِنّتھڑِ میکھا اگلیِیا جِنّدُ ن کائیِ میکھ ॥
ۄاریِ آپو آپنھیِ چلے مسائِک سیکھ ॥੪੭॥
لفظی معنی:
کھنتھڑ۔ گودڑی۔ میکھا۔ نگندے ۔ اتللیا۔ زیادہ۔ جند۔ روح۔ میکھ۔ نگنہ ۔ مسابک۔ شیخ۔ بلند عظمت مذہبی بزرگ ۔
ترجمہ:
اے فرید گودڑی بھاری نگندے لگائے گئے ہیں مگر روح کو نہیں لہذا اپنی باری کی مطابق اس دنیا سے ہر ایک نے چلے جانا ہے اس جہاں سے ۔

پھریِدا دُہُ دیِۄیِ بلنّدِیا ملکُ بہِٹھا آءِ ॥
گڑُ لیِتا گھٹُ لُٹِیا دیِۄڑے گئِیا بُجھاءِ ॥੪੮॥
لفظی معنی
وہ دیو ی ۔ بلند یا دونوں انکھوں کے ساہمنے ۔۔ ملک ۔ ملک الموت ۔ فرشتہ موت۔ بیٹھا۔ آگیا۔ گڑھ ۔ قلعہ۔ لیتا۔ قبضہ کیا۔ گھٹ۔ دل ۔ دیوڑے گیا بجھائے ۔ دونوں آنکھیں بند کردیں۔
ترجمہ:
دونوں آنکھوں کے روبروساہمنے ملک الموت فرشتہ آوارہو ۔ گڑھ مراد جسم پر قبضہ جمائیا دل قبض کیا اور دونوں آنکھوں بند کردیں۔ ۔

پھریِدا ۄیکھُ کپاہےَ جِ تھیِیا جِ سِرِ تھیِیا تِلاہ ॥
کمادےَ ارُ کاگدےَ کُنّنے کوئِلِیاہ ॥
لفظی معنی
تھیا۔ ہوآ۔ کنے ۔ مٹی کی ہانڈی۔
ترجمہ:
اے فرید دیکھ جو حالت کپاس کی ہوتی ہے جو تلوں کے ساتھ گذرتی ہے غرض یہ کہ کماد۔ کاغذ اور مٹی کے ہانڈی کے ساتھ بنتی ہے ایسے ہی جو بداعمال کرتے ہیں یہی حالت انکی ہوتی ہے ۔

منّدے امل کریدِیا ایہ سجاءِ تِناہ ॥੪੯॥
پھریِدا کنّنِ مُسلا سوُپھُ گلِ دِلِ کاتیِ گُڑُ ۄاتِ ॥
لفظی معنی:
کن۔ کندھے ۔ مسلا۔ پھوہڑی ۔ صوف۔ گل۔ گلے کفنی۔ کاتی ۔ کینچی۔ گڑوایت۔ زبان میں مٹھاس

باہرِ دِسےَ چاننھا دِلِ انّدھِیاریِ راتِ ॥੫੦॥
پھریِدا رتیِ رتُ ن نِکلےَ جے تنُ چیِرےَ کوءِ ॥
جو تن رتے رب سِءُ تِن تنِ رتُ ن ہوءِ ॥੫੧॥
لفظی معنی۔
رتی ۔ رتی بھر ۔ رت۔ خون۔ تن۔ جسم۔ رتے ۔ محوومجذوب۔ تن تن ۔ انکے جسم میں۔
ترجمہ:
اے جنکےد لمیں ہے عشق خدا جو پیارا میں خدا کے ہیں محو ومجذوب انکے جسم میں خون نہیں ہوتا ۔ اسکے جسم کو چیرنے پر بھی خون نہیں نکلتا ۔

مਃ੩॥
اِہُ تنُ سبھو رتُ ہےَ رتُ بِنُ تنّنُ ن ہوءِ ॥
جو سہ رتے آپنھے تِتُ تنِ لوبھُ رتُ ن ہوءِ ॥
بھےَ پئِئےَ تنُ کھیِنھُ ہوءِ لوبھُ رتُ ۄِچہُ جاءِ ॥
جِءُ بیَسنّترِ دھاتُ سُدھُ ہوءِ تِءُ ہرِ کا بھءُ دُرمتِ میَلُ گۄاءِ ॥
نانک تے جن سوہنھے جِ رتے ہرِ رنّگُ لاءِ ॥੫੨॥
لفظی معنی:
ایہہ تن ۔ یہ جسم۔ سبھو۔ سارا ہی رت ۔ خون۔ سیہہ ۔ سوہ ۔ خاوند۔ آقا ۔ مالک۔ لوبھ۔ لالچ۔ بھے پیئے ۔ خوف میں رہنے سے ۔ کھین ۔ کمزور۔ لوبھ رت۔ لالچی خون یا سوچ ۔ بیسنتر۔ آگ۔ دھات۔ کانوں سے نکلی ہوئی اشیا۔ سدھ ۔ صاف۔ ہرکابھؤ۔ الہٰی خوف۔ درمت میل۔ بد عقلی کی ناپاکیزگی ۔ گوائے ۔ ختم کر دیتی ہے ۔ بے رتے ہر رنگ ۔ جو خدا کے پیار میں محو ومجذوب ہیں۔
ترجمہ:
اے فرید 340 MISSING

پھریِدا سوئیِ سرۄرُ ڈھوُڈھِ لہُ جِتھہُ لبھیِ ۄتھُ ॥
چھپڑِ ڈھوُڈھےَ کِیا ہوۄےَ چِکڑِ ڈُبےَ ہتھُ ॥੫੩॥
پھریِدا ننّڈھیِ کنّتُ ن راۄِئو ۄڈیِ تھیِ مُئیِیاسُ ॥
دھن کوُکیݩدیِ گور میں تےَ سہ نا مِلیِیاسُ ॥੫੪॥
لفظی معنی:
کنت۔۔ خاوند۔ مراد ۔ خدا۔ راویؤ۔ نہ ایمان و یقین کیا۔ وڈی تھی ۔ جب بوڑھی ہوگئی۔ موئیا س۔ تو فوت ہوگئی۔ کوکندی ۔ آہ وزاری ۔ گور۔ قبر۔ تے سہد نا ملیاس۔ اے خاوند نہ ملی۔
ترجمہ:
اے فرید۔ نوجوانی کے عالم میں نہ کی خدمت و عبادت نہ ایمان لائیا نہ یقین کیا ۔ بوڑھا تو فوت ہوگیا تو قبر میں آہ وزاری کرتا ہے کہ میں ہر وقت تیرا ملاپ نہ حاصل کر سکا۔

پھریِدا سِرُ پلِیا داڑیِ پلیِ مُچھاں بھیِ پلیِیا ॥
رے من گہِلے باۄلے مانھہِ کِیا رلیِیا ॥੫੫॥
لفظی معنی:
پلیا۔ سفید ہو گیا۔ داڑھی پلی مچھاں بھی پلیاں ۔ داڑھی امونچھیں بھی سفید ہو گئیں۔ گہے ۔ غافل۔ بد مست ۔ مانیہہ ۔ کیا مناتا ہے ۔ رلیا ں ۔ خوشیاں۔
ترجمہ:
اے فرید۔ سرداڑھی اور مچھیں سفید ہوگئی ہیں ۔ اے غافل بیوقوف اب بھی بد مستوں میں مصروف ہے ۔

پھریِدا کوٹھے دھُکنھُ کیتڑا پِر نیِدڑیِ نِۄارِ ॥
جو دِہ لدھے گانھۄے گۓ ۄِلاڑِ ۄِلاڑِ ॥੫੬॥
لفظی معنی:
کوٹھے ڈھکن کینڑے۔ کب تک کوٹھے کے اوپر سے گذر یگا۔ پرنیندڑی نوار خدا کے بارے غفلت دور کر۔ جو دیہہلدھے گانوے ۔ تجھے ۔گنتی کے دن حاصل ہیں۔ گئے ولاڑ۔ ولاڑ ۔ گذرتے گئے ۔
ترجمہ:
اے فرید کوٹھے ہر دوڑ کتنی دیر کریگا۔ اس طرح خدا سے غفلت کب تک کریگا۔ اسکو دور کر کیونکہ تیری زندگی کے دن گنتی کے ہیں۔ جو گذر رہے ہیں۔

پھریِدا کوٹھے منّڈپ ماڑیِیا ایتُ ن لاۓ چِتُ ॥
مِٹیِ پئیِ اتولۄیِ کوءِ ن ہوسیِ مِتُ ॥੫੭॥
لفظی معنی:
کوٹھے ۔ مکان۔ منڈپ۔ شامیانے ۔ ماڑیا۔ اونچے محلات ۔ فلک بوس مکانات ۔ ایت۔ اسمیں ۔ نہ لائے چت۔ دل نہ لگاؤ۔ اتولوی ۔ بغیر تول۔ ہوسی مت۔ دوست ہوگا۔
ترجمہ:
اے فرید ۔ مکانات شامیانے اور بلند اونچے مکانات میں دھیان نہ لگا ۔ تیراوپر قبر میں نہایت مٹی زیادہ ہوگی تیرے تو پر ۔ اور کوئی ان میں سے تیرا یارومددگار نہ ہوگا۔

پھریِدا منّڈپ مالُ ن لاءِ مرگ ستانھیِ چِتِ دھرِ ॥
سائیِ جاءِ سم٘ہ٘ہالِ جِتھےَ ہیِ تءُ ۄنّجنْنھا ॥੫੮॥
لفظی معنی:
مرگ۔ موت ۔ ستائی۔ طاقتور۔ چت دھر۔ یادرکھ۔ سجہال۔ سنبھال۔ جتھے ۔ جہاں۔ ونجھنا ۔ جاتا ہے ۔
ترجمہ:
اے فیرد ۔ شامیانے اور مال ودؤلت میں دھیان نہ لگا موت جو نہایت طاقتور ہے یاد رکھ اُس جگہ کا خیال کر جہاں تو نے جانا ہے ۔

پھریِدا جِن٘ہ٘ہیِ کنّمیِ ناہِ گُنھ تے کنّمڑے ۄِسارِ ॥
متُ سرمِنّدا تھیِۄہیِ ساںئیِ دےَ دربارِ ॥੫੯॥
لفظی معنی:
گن۔ فائدہ۔ تے کڑے ۔ وہکام۔ وسار۔ بھلادیہہ۔ مت ایسا نہ ہو۔ سرمندہ تھیوہی ۔ شرمندہ پڑے ۔ سائیں ۔ مالک ۔
ترجمہ:
اے فرید ان کاموں کو ترک کرجو فائدہ مند نہیں ایسا نہ ہو خدا کے دربارمیں شرمندگی اُٹھانی پڑے ۔

پھریِدا ساہِب کیِ کرِ چاکریِ دِل ہیِ لاہِ بھراںدِ ॥
درۄیساں نو لوڑیِئےَ رُکھاں دیِ جیِراںدِ ॥੬੦॥
لفظی معنی:
چاکری۔ خدمتگار ۔ نوکری ۔ دل دی لاہے بھراند۔ دل کی خوشیوں سے شک و شبہات دور کرے ۔ رکھاں۔ درختاں ۔ جیراند۔ درختوں کے مانند برداشت کرے مادے سے ۔
ترجمہ:
اے فرید خد ا کی خدمتگاری ، نوکری کر دل کی بھٹکن شک و شبہات دور کرکے خوشیوں کے ساتھ ۔ فقیروں درختوں کی مانند برداشت کا مادہ چاہیے ۔

پھریِدا کالے میَڈے کپڑے کالا میَڈا ۄیسُ ॥
گُنہیِ بھرِیا مےَ پھِرا لوکُ کہےَ درۄیسُ ॥੬੧॥
لفظی معنی:
ویس ۔ پہراوا۔ گنہی ۔ گناہوں سے ۔ درویس ۔ فقیر۔
ترجمہ:
اے فرید۔ میرے کالے کپڑے ہیں اور کالا پہراوا ہے ۔ میں گناہوں سے بھرا ہوا ہوں لوگ درویش کہتے ہیں۔

تتیِ توءِ ن پلۄےَ جے جلِ ٹُبیِ دےءِ ॥
پھریِدا جو ڈوہاگنھِ رب دیِ جھوُریدیِ جھوُرےءِ ॥੬੨॥
لفظی معنی:
توئے ۔ پانی ۔ پلوے ۔ پھلتی پھولتی ہے ۔ بے ۔ اگر۔ جل پانی میں۔ ٹبی ۔ ڈبودے ۔ ڈوہاگن ۔ دو خاندوں والی۔ بد قسمت۔ طلا ق شدہ۔ جھوریدی جھورئے ۔ ہمیشہ پچھتاتی ہے ۔
ترجمہ:
پانی میں مرجھائی کھیتی دوبارہ بری بھری نہیں ہوتی اے فرید خوآہ اُسے کتنا پانی کیوں نہ دیا جائے ۔ جو خدا سے بچھڑگئی ہے اُس کھتی کی طرح وہ فکر مندر میں پچھتاتی رہیگی ۔

جاں کُیاریِ تا چاءُ ۄیِۄاہیِ تاں ماملے ॥
پھریِدا ایہو پچھوتاءُ ۄتِ کُیاریِ ن تھیِئےَ ॥੬੩॥
لفظی معنی:
چاؤ۔ خوشیاں۔ دواہی ۔ شادی ہوئی ۔ معاملے ۔ مسئلے ۔پچھوتاؤ۔ پچھتاوا۔ وت۔ دوبارہ۔ نہ تھیئے ۔ نہیں ہوتی ۔
ترجمہ:
جب لڑکی کنواری ہوتی ہے تو شادی کے لئے خوشی ہوتی ہے جب شادی ہوجاتی ہے تو دنیاوی مسئلوں سے ساہمنا کرنا پڑتا ہے پچھتاتی ہے مگر دوبارہ کنواری نہیں ہوسکتی ۔

کلر کیریِ چھپڑیِ آءِ اُلتھے ہنّجھ ॥
چِنّجوُ بوڑن٘ہ٘ہِ نا پیِۄہِ اُڈنھ سنّدیِ ڈنّجھ ॥੬੪॥
لفظی معنی:
کلر کیری ۔ کلٹاٹھی چھیڑی ۔ آئے التھے ۔ آاُترے ۔ ہنجھ ۔ ہنس۔ چنجو۔ چونچ۔ بوڑن ۔ ڈبونی ۔ نہ پیویہہ۔ نہیں پیتے ۔ اُڈن سندی ڈنجھ ۔ وہاں سے اُرنے کی خواہش دیتی ہے۔
ترجمہ:
کلر اٹھی چھیڑی ۔ جوہڑ پر ہنس کا قافلہ اُترتا ہے ۔ وہ اُس جو ہر میں جو تج ڈبوتے ہیں پانی نہیں پیتے ۔ وہاں سے اُڑنے کی خوآہش رہتی ہے ۔

ہنّسُ اُڈرِ کودھ٘رےَ پئِیا لوکُ ۄِڈارنھِ جاءِ ॥
گہِلا لوکُ ن جانھدا ہنّسُ ن کودھ٘را کھاءِ ॥੬੫॥
لفظی معنی:
اُڈر ۔ اُڑ کر۔ کودرے ۔ باجرا۔ وڈارن ۔ اُڑانے کے لئے ۔ گہلا۔ غافل۔ دیوانہ ۔
ترجمہ:
ہنس اُڑکر کودرے کے کیت میں جابیٹھا دیوانے کو یہ معلوم نہیں کہ ہنس کو درا نہیں کھاتا ۔ مراد طارق ملکیت کے خواہشمند نہیں ہوتے ۔

چلِ چلِ گئیِیا پنّکھیِیا جِن٘ہ٘ہیِ ۄساۓ تل ॥
پھریِدا سرُ بھرِیا بھیِ چلسیِ تھکے کۄل اِکل ॥੬੬॥
لفظی معنی:
پنکھیاں ۔ پرندوں کی ڈاریں۔ ہجوم۔ تل۔ تالاب۔ وسائے ۔ رونق بنائی۔ سر ۔ تالاب۔ چلسی ۔ خشک ہو جائیگا۔ تھکے کول ۔ اکل۔ تنہائی کی وجہ سے مر جھاگئے ۔
ترجمہ:
اے فریدگروہوں کے گروہ سلطنتیں پیدا کرکے حکمرانیاں کرکے اس عالم سے کوچ کر گئے آخر یہ سرودریا تالاب نے خشک ہوجانا ہے اور کنول کے پھول مرجھا جائینگے مراد ایک روز یہ دنیا بھی مٹ جائیگی ۔

پھریِدا اِٹ سِرانھے بھُءِ سۄنھُ کیِڑا لڑِئو ماسِ ॥
کیتڑِیا جُگ ۄاپرے اِکتُ پئِیا پاسِ ॥੬੭॥
لفظی معنی:
اے فرید انسان کا انجام یہ ہوگا سرنیچے اینٹ کا تکہہ ہوگا زمین پر لیٹنا ہوگا کیڑے ماس کھائیں گے ۔ اس طرح سے بھاری زماہ اسی حالتمیں گذر جائیگا۔

پھریِدا بھنّنیِ گھڑیِ سۄنّنۄیِ ٹُٹیِ ناگر لجُ ॥
اجرائیِلُ پھریستا کےَ گھرِ ناٹھیِ اجُ ॥੬੮॥
لفظی معنی:
سوننوی ۔ خوبصورت ۔ ناگر ۔ خوبصورت۔ لج ۔ رسا۔ سانس۔
ترجمہ:
اے فرید یہ خوب صورت جسم کا گھڑا ٹوٹ سانس ختم ہوگئے ۔ گناہگاریوں کی وجہ سے لوگوں پر اور زمین پر بوجھ تھے انہیں زندگی کا سنہری موقعہ دوبار میسر نہ ہوگا۔ ۔
اے فریدا خوبصور جسم کا گھڑآ ٹوٹ گیا۔ سانسوں کی رفتار جو جاری تھی ختم ہوگئی ۔ عزائیل فرشتہ موت کا ٹھکانہ کس گھر ہوگا۔

پھریِدا بھنّنیِ گھڑیِ سۄنّنۄیِ ٹوُٹیِ ناگر لجُ ॥
جو سجنھ بھُءِ بھارُ تھے سے کِءُ آۄہِ اجُ ॥੬੯॥
لفظی معنی:
لبھوئے بھار۔ گناہگاریوں ۔ بدکرداروں کی وجہ سے لوگوں اور مین پر بوجھ تھے ۔ انہیں یہ زندگی دوبارہ میسر نہ ہوگی ۔

پھریِدا بے نِۄاجا کُتِیا ایہ ن بھلیِ ریِتِ ॥
کب ہیِ چلِ ن آئِیا پنّجے ۄکھت مسیِتِ ॥੭੦॥
لفظی معنی:
بھلی ریت۔ اچھا نیک راستہ یا رسم۔ دکھت ۔ وقت۔
ترجمہ:
اے فرید۔ جو پانچوں وقت مسجد میں آکر نماز ادا نہیں کرتے ۔ یہ انکے لئے اچھا نیک راستہ نہیں زندگی گذارنے کا بغیر انسان کتے کی سی زندگی گذارنے والا ہے ۔

اُٹھُ پھریِدا اُجوُ ساجِ سُبہ نِۄاج گُجارِ ॥
جو سِرُ ساںئیِ نا نِۄےَ سو سِرُ کپِ اُتارِ ॥੭੧॥
جو سِرُ سائیِ نا نِۄےَ سو سِرُ کیِجےَ کاںءِ ॥
کُنّنے ہیٹھِ جلائیِئےَ بالنھ سنّدےَ تھاءِ ॥੭੨॥
پھریِدا کِتھےَ تیَڈے ماپِیا جِن٘ہ٘ہیِ توُ جنھِئوہِ ॥
تےَ پاسہُ اوءِ لدِ گۓ توُنّ اجےَ ن پتیِنھوہِ ॥੭੩॥
پھریِدا منُ میَدانُ کرِ ٹوۓ ٹِبے لاہِ ॥
اگےَ موُلِ ن آۄسیِ دوجک سنّدیِ بھاہِ ॥੭੪॥
لفظی معنی:
میدان۔ صاف۔ پاک ۔ ٹوٹے ٹبے لاھے ۔ اوچ نیچ مٹا ۔ آئندہ عاقبت میں دوزخ کی دیکتی آگ تیرے راہ میں حائل نہ ہوگی۔

مہلا ੫॥
پھریِدا کھالکُ کھلک مہِ کھلک ۄسےَ رب ماہِ ॥
منّدا کِس نو آکھیِئےَ جاں تِسُ بِنُ کوئیِ ناہِ ॥੭੫॥
لفظی معنی:
خالق۔ حلقت پیدا کرنے والا۔ خلق۔ دنیا۔ خلقت ۔ خلق میہہ ۔ خلقت پیدا کرنیوالا خدا حلقت میں بستا ہے اور حلقت سے رب ماہے لہذا حلقت خدا کے اندر بستی ہے ۔ مندا ۔ برا۔ تس بن ۔ اسکے بغیر۔
ترجمہ:
اے فرید خدا حلقت میں بستا ہے اور خلقت خدا میں بستی ہے جبکہ خدا کے بغیر کوئی ہستی نہیں تو برا کسے کہیں جب اُسکے بغیر کوئی نہیں۔

پھریِدا جِ دِہِ نالا کپِیا جے گلُ کپہِ چُکھ ॥
پۄنِ ن اِتیِ ماملے سہاں ن اِتیِ دُکھ ॥੭੬॥
لفظی معنی:
بے دیہہ۔ جس دن ۔ نالا۔ ناڑویا۔ گپیا۔ کاٹا۔ گل ۔ گلا۔ کیہہ چکھ۔ کٹ دیتے ۔ پون نہ ۔ نہ پڑتے ۔ اتی ماملے ۔ اتنے جھیلے ۔ مسئلے ۔
ترجمہ:
اے فرید۔ جس دن بوقت پیدائش ناڑویا کاٹھا تھا کالا کاٹ دیتے تو نہ اتنے جھمیلے اور مسئلے پیدا ہوتے نہ اتنا عذآب برداشت کرنا پڑتا۔

چبنھ چلنھ رتنّن سے سُنھیِئر بہِ گۓ ॥
ہیڑے مُتیِ دھاہ سے جانیِ چلِ گۓ ॥੭੭॥
پھریِدا بُرے دا بھلا کرِ گُسا منِ ن ہڈھاءِ ॥
دیہیِ روگُ ن لگئیِ پلےَ سبھُ کِچھُ پاءِ ॥੭੮॥
پھریِدا پنّکھ پراہُنھیِ دُنیِ سُہاۄا باگُ ॥
نئُبتِ ۄجیِ سُبہ سِءُ چلنھ کا کرِ ساجُ ॥੭੯॥
پھریِدا راتِ کتھوُریِ ۄنّڈیِئےَ سُتِیا مِلےَ ن بھاءُ ॥
جِنّن٘ہ٘ہا نیَنھ نیِد٘راۄلے تِنّن٘ہ٘ہا مِلنھُ کُیاءُ ॥੮੦॥
پھریِدا مےَ جانِیا دُکھُ مُجھ کوُ دُکھُ سبائِئےَ جگِ ॥
اوُچے چڑِ کےَ دیکھِیا تاں گھرِ گھرِ ایہا اگِ ॥੮੧॥
مہلا ੫॥
پھریِدا بھوُمِ رنّگاۄلیِ منّجھِ ۄِسوُلا باگ ॥
جو جن پیِرِ نِۄاجِیا تِنّن٘ہ٘ہا انّچ ن لاگ ॥੮੨॥
مہلا ੫॥
پھریِدا اُمر سُہاۄڑیِ سنّگِ سُۄنّنڑیِ دیہ ॥
ۄِرلے کیئیِ پائیِئن٘ہ٘ہِ جِنّن٘ہ٘ہا پِیارے نیہ ॥੮੩॥
کنّدھیِ ۄہنھ ن ڈھاہِ تءُ بھیِ لیکھا دیۄنھا ॥
جِدھرِ رب رجاءِ ۄہنھُ تِدائوُ گنّءُ کرے ॥੮੪॥
لفظی معنی:
کندھی ۔ کنارہ۔ وہن۔ اے چلتے بہتے پانی ۔ ڈھاہ۔ مٹا۔تؤ بھی تجھے بھی ۔ لیکھا ۔ حساب۔ رجائے ۔ راضی۔ وہن۔ بہاؤ۔ گؤکرے ۔ راستہ بناتا ہے ۔
ترجمہ:
اے زندگی کے بہاو زندگی کی حقیقتیں نہ توڑ آخر تجھے بھی حساب دینا پڑیگا۔ جس طرح سے رضائے خدا تو بھی زندگی کارخ اُسی طرح کر۔

پھریِدا ڈُکھا سیتیِ دِہُ گئِیا سوُلاں سیتیِ راتِ ॥
کھڑا پُکارے پاتنھیِ بیڑا کپر ۄاتِ ॥੮੫॥
لفظی معنی:
ڈکھاسیتی ۔ عذآب میں۔ دہو۔ دن گیئیا۔ سولاسیتی رات۔ فکر و تشویش میں رات۔ پاتنی ۔ملاح۔ بیڑا۔ عارضی کشتی۔ کپر دات۔ طوفانی لہرون کی زرمیں ہے ۔
ترجمہ:
اے فرید ۔ عذآب میں ہے دن گذر تشویش و فکر میں راگ گذرتی ہے ملاح زندگی کا مراد مرشد بہ بلند آواز پکار رہا ہے کہ تمہارا زندگی کا بیڑا یاکشتی طوفان وبھنور میں ہے ۔

لنّمیِ لنّمیِ ندیِ ۄہےَ کنّدھیِ کیرےَ ہیتِ ॥
بیڑے نو کپرُ کِیا کرے جے پاتنھ رہےَ سُچیتِ ॥੮੬॥
لفظی معنی:
کندھی ۔ کنار ا۔ کیرے ہیت۔ گرانے کے لئے ۔ کپر بھور یا طوفان ۔پاتن۔ ملاح۔ سوچیت۔ بیدار۔ ہوشیار۔
ترجمہ:
یہ عمر رفتہ بہتی چلی جا رہی ہے کنارے گرانے کے لئےمراد زندگی کی حقیقتوں کو مٹانے کے لئے اس زندگی کی کشتی کو بھنور کیا ضرر یا ضعف پہنچا سکتا ہے اگر زندگی کا ملاح ومرشد بیدار وہوشیار ہو اور رحمت ہو اسکی۔

پھریِدا گلیِ سُ سجنھ ۄیِہ اِکُ ڈھوُنّڈھیدیِ ن لہاں ॥
دھُکھاں جِءُ ماںلیِہ کارنھِ تِنّن٘ہ٘ہا ما پِریِ ॥੮੭॥
لفظی معنی:
گلیں ۔ باتوں باتوں میں۔ سجن۔ دوست۔ ویہہ۔ بیس۔ ڈہونڈ ندی تلاش کرنے پر۔ لہان ملے ۔ دکھاں۔ اندرونی عذآب۔ جیؤ۔ مانلیہہ۔ گوبر چور۔ ماپری ۔ پیارے دوست کے لئے ۔
ترجمہ:
باتوں باتوں میں یقین دلانے والے دوست تو ہیں بہت ہیں بہت مگر تلاش کرنے پر حقیقی سچا دوست ایک بھی نہیں ملتا میں گوہر کے چورے کی ڈھکدی آگ کی مانند ایسے پیارے دوست کے ملنے کی وجہ سےد لی عذآب میں ہوں۔

پھریِدا اِہُ تنُ بھئُکنھا نِت نِت دُکھیِئےَ کئُنھُ ॥
کنّنیِ بُجے دے رہاں کِتیِ ۄگےَ پئُنھُ ॥੮੮॥
لفظی معنی:
ایہہ تن بھؤکنا ۔ باتونی ۔ نت نت۔ ہر روز۔ دکھیئے کون ۔ عذاب کون پائے ۔ بجے ۔ بند۔ کتی وگے ۔ کتنا کوئی کیے ۔
ترجمہ:
اے فرید یہ جسم بھٹکنا ہوگیا ہر روز نئی خوآہشات دلمیں بساتا ہے ۔ کون اسکا عذاب برداشت کرے ۔ میں تو کانوں کو بند رکھتا ہوں اسکی آواز ہیں سنتا۔

پھریِدا رب کھجوُریِ پکیِیا ماکھِء نئیِ ۄہنّن٘ہ٘ہِ ॥
جو جو ۄنّجنْیَں ڈیِہڑا سو اُمر ہتھ پۄنّنِ ॥੮੯॥
لفظی معنی:
ماکھیا۔ شہد۔ نیئی۔ ندیاں ۔ وہن ۔ بہہ رہی ہیں۔ اونجھے ڈییئرا۔ جو دن گذر رہا ہے ۔ سو۔ وہ ۔ عمر۔ عرصہ حیات۔ ہتھ پون ۔ ہاتھ آتا ہے مراد کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔
ترجمہ:
اے فرید۔ الہٰی کھجوریں۔ پک چکی ہیں شہد کی ندیاں پیہہ رہی ہیں اور جو جو دن گذررہا ہے اسمیں عمر گھرہی ہے بہشتی اشیا نہیں مل سکتی ہیں جلدی کرؤ۔

پھریِدا تنُ سُکا پِنّجرُ تھیِیا تلیِیا کھوُنّڈہِ کاگ ॥
اجےَ سُ ربُ ن باہُڑِئو دیکھُ بنّدے کے بھاگ ॥੯੦॥
لفظی معنی:
تھیا۔ ہوگیا ۔ نلیاں۔ پاؤں کا نچلا حصہ۔ کھونڈ یہہ کاگ۔ کوے سے پاؤں کی تلیاں ۔ جو بچوں سے ماس کھا رہے ہیں۔ بہوڑیؤ۔ نہیں ائیا۔
ترجمہ:
اے فرید جسم لاغر ہو گیا۔ اور کوے مردہ سمجھ تلیاں چونچ سے ٹھونگے مار رہے ہیں۔ انسان کی قسمت عجیب ہے کہ خدا نے اُس پر رحم نہیں کیا۔

کاگا کرنّگ ڈھڈھولِیا سگلا کھائِیا ماسُ ॥
اے دُءِ نیَنا متِ چھُہءُ پِر دیکھن کیِ آس ॥੯੧॥
لفظی معنی:
کرنگ۔ پنجر۔ ڈھڈولیا۔ تلاش کیا۔ سگلا ۔ سارا ۔ کھائیا ماس۔ ماس کھاگئے ۔ اے گاؤں ان دونوں آنکھوں کو نہ چھونا ان سے میرے پیارے کے دیدار کی تمنا ہے ۔

کاگا چوُنّڈِ ن پِنّجرا بسےَ ت اُڈرِ جاہِ ॥
جِتُ پِنّجرےَ میرا سہُ ۄسےَ ماسُ ن تِدوُ کھاہِ ॥੯੨॥
لفظی معنی:
چونڈ۔ نوچ نوچ نہ کھا۔ پنجرا۔ جسم۔ بھلے ۔ اگر تیرا۔ اختیار ہے ۔ جت پنجرے میں۔ میرا سوہ۔ میرا پیارا۔ اُسکا ماس۔ تدو۔ اُسمیں سے نہ کھاہ۔
ترجمہ:
اے کوے اس جسم کو نوچ نوچ نہ کھا اگر تیرا اختیار ہے تو اُڑجا جس جسم میں میرا خدا بستا ہے اُسکو نہ کھا۔ مراد روحان واخلاقی طور پر اے دنیاوی لذتو و لطفو میری روح کو ستانا بند کردو اور مجھ پر رحم کرکے میرے ذہن سے دور ہو جاؤ۔ اس جسم میں میرا خدا بستا ہے اور اسمیں میرا پیار بستا ہے اس لئے میرے اوصاف کھنا نہ کرؤ۔

پھریِدا گور نِمانھیِ سڈُ کرے نِگھرِیا گھرِ آءُ ॥
سرپر میَتھےَ آۄنھا مرنھہُ ن ڈرِیاہُ ॥੯੩॥
لفظی معنی:
گورنمانی ۔ بیچاربر۔ سٹد کرے ۔ آواز دے رہی ہے ۔ نگھریا۔ اے بے گھر۔ گھر آؤ۔ سر پر۔ ضرور۔ میتھے ۔ میرے پاس۔ مرنہو۔ موت۔
ترجمہ:
اے فرید قبر آواز دے رہی ہے کہ اے بیگھرے گھر میں آیہ قبر ہی آخر تیر گھر ہے موت سے نہ ڈرو۔

اینیِ لوئِنھیِ دیکھدِیا کیتیِ چلِ گئیِ ॥
پھریِدا لوکاں آپو آپنھیِ مےَ آپنھیِ پئیِ ॥੯੪॥
لفظی معنی:
اینی لوئنھی ۔ ان آنکھون ۔ کیتی ۔ کتنے ہی ۔
ترجمہ:
اے فرید ان آنکھوں سے دیکھتے دیکھتے کتنے ہی اس دنیا سے کوچ کر گئے ہر ایک کو اپنے کام سے مطلب ہے اور مجھے اپنا فکر ہے ۔

آپُ سۄارہِ مےَ مِلہِ مےَ مِلِیا سُکھُ ہوءِ ॥
پھریِدا جے توُنّ میرا ہوءِ رہہِ سبھُ جگُ تیرا ہوءِ ॥੯੫॥
لفظی معنی:
آپ سواریہہ۔ اگر قلب و ذہن پاک کرے ۔
ترجمہ:
اے فرید اگر تو اپنا آپا مراد قلب و ذہن دنیاوی نعمتوں کے لالچ کو چھوڑ پاک کرے تو میرے سے ملاپ ہو جائیگا اور ملاپ سے سکھ نصیب ہوا اے فرید اگر تو میرا مراد خدا کا ہو جائے تو سارا عالم تیرا ہوجائیگا۔

کنّدھیِ اُتےَ رُکھڑا کِچرکُ بنّنےَ دھیِرُ ॥
پھریِدا کچےَ بھاںڈےَ رکھیِئےَ کِچرُ تائیِ نیِرُ ॥੯੬॥
لفظی معنی:
کندھی۔ کنارا۔ رُکھڑا۔ رُخ۔ درخت۔ کچرک ۔ کب تک۔ دھیر۔ دھیرج ۔ بشواس۔ کچے بھانڈے ۔ کچے برتن۔ نیر۔پانی۔
ترجمہ:
ندی کے کنارے درخت کو کب تک بشواش یا یقین کر یگا۔ اور کچے برتن میں پانی کب تک رہیگا ۔ اس طرح سے انسانی زندگی بھی بے یقینی حالت میں ہے ۔ نہ معلوم کب موت آجائے ۔

پھریِدا مہل نِسکھنھ رہِ گۓ ۄاسا آئِیا تلِ ॥
گوراں سے نِمانھیِیا بہسنِ روُہاں ملِ ॥
آکھیِں سیکھا بنّدگیِ چلنھُ اجُ کِ کلِ ॥੯੭॥
لفظی معنی:
نسکھنھ ۔ کالی۔ واسا۔ رہائش۔ تل۔ زیر زمین۔ گوراں ۔ قبراں۔ نمانیاں۔ بے آبرو۔ بحسن روحاں مل ۔ روح قابض رہیگی ۔ آکھنیں۔ سیکابندگی ۔ اے شیخ بندگی ۔ چلن ۔ آج کہ کل۔ آج یا کل موت ضرور آئیگی ۔
ترجمہ:
اے فرید محلات خالی ہوجاتے ہیں اور زیر زمین قبر میں رائش ہو جاتی ہے اُن عاجز و مجبور قبروں میں اے شیخ بندگی کر آج یا کل ضرور جانا ہوگا اس جہاں سے ۔

پھریِدا مئُتےَ دا بنّنا ایۄےَ دِسےَ جِءُ دریِیاۄےَ ڈھاہا ॥
اگےَ دوجکُ تپِیا سُنھیِئےَ ہوُل پۄےَ کاہاہا ॥
اِکنا نو سبھ سوجھیِ آئیِ اِکِ پھِردے ۄیپرۄاہا ॥
امل جِ کیِتِیا دُنیِ ۄِچِ سے درگہ اوگاہا ॥੯੮॥
لفظی معنی:
بنا۔ کنارا۔ ایوے ۔ اسطرح ۔ دریاوے ڈھاہا۔ جیسے دریا کا کنارا۔ دوجک۔ دوزخ۔ ہول ۔ ہاہاکار۔ سوجھی ۔ سمجھ ۔ عمل۔ اعمال۔ دنی ۔ دنیا ۔ ادگاہا۔ گواہ۔
ترجمہ:
اے فرید! موت کا کنارا اسطرح دکھائی دے رہا جس طرح سے دریا کا کنارہ اس آگے دوزخ آتش جل دہی ہے جو سننے میں آئی ہے وہان آہ و زاری ہو رہی ہے ۔ ایک نے تو اسےسمجھ لیا ہے اور ایک اس سے بے پرواہ ہیں زندگی گذارنے کے طریقوں سے اے انسانوں جو اعمال اس دنیا میں کئے ہیں وہ اسی الہٰی عدالت میں گواہ ہونگے ۔

پھریِدا دریِیاۄےَ کنّن٘ہ٘ہےَ بگُلا بیَٹھا کیل کرے ॥
کیل کریدے ہنّجھ نو اچِنّتے باج پۓ ॥
باج پۓ تِسُ رب دے کیلاں ۄِسریِیاں ॥
جو منِ چِتِ ن چیتے سنِ سو گالیِ رب کیِیاں ॥੯੯॥
لفظی معنی:
کنے ۔ کنارے ۔ کیل ۔کلول۔ کھیل۔ ہنجھ۔ ہنس کی طرھ سفید۔ چنتے ۔ اچانک۔ تس رب دے ۔ اُس خدا کے ۔ کیلاں وسریاں ۔ کھیل بھول گئے ۔ من چت۔ نہ چیت سن ۔ جسکا دلمیں گمان تک نہ تھا۔ سوگالی ۔ وہ بات۔
ترجمہ:
جیسے دریا کے کنارہ بیٹھا بگلا اُچھل کود رہا ہے اور ہنس کی مانند سفید کھیل کود میں مصروف اچانک باچ اجاتا ہے تو سارے کھیل کو و بھول جاتے ہیں۔ جو باتیں دلمیں نہیں تھیں دہی خدا نے کیں۔

ساڈھے ت٘رےَ منھ دیہُریِ چلےَ پانھیِ انّنِ ॥
آئِئو بنّدا دُنیِ ۄِچِ ۄتِ آسوُنھیِ بنّن٘ہ٘ہِ ॥
ملکل مئُت جاں آۄسیِ سبھ درۄاجے بھنّنِ ॥
تِن٘ہ٘ہا پِیارِیا بھائیِیاں اگےَ دِتا بنّن٘ہ٘ہِ ॥
ۄیکھہُ بنّدا چلِیا چہُ جنھِیا دےَ کنّن٘ہ٘ہِ ॥
پھریِدا امل جِ کیِتے دُنیِ ۄِچِ درگہ آۓ کنّمِ ॥੧੦੦॥
لفظی معنی:
دیہری ۔ جسم۔ ان۔ اناج۔ وت آسونی بن۔ اُمیدیں ساتھ لیکر۔ ملک الموت۔ فرشتہ موت۔ آوسی۔ آتا ہے ۔ بھن۔ توڑ کر۔ تنان۔ اُنہوں نے ۔ پیاریا۔ پیاروں نے ۔ کن ۔ کندھے پر۔ عمل۔ کام۔ درگا۔ بارگاہ ۔ خدا۔
ترجمہ:
ساڑے تین من کا یہ جسم پانی اور ان کے زور سے کام کرتا ہے ۔ انسان دنیا میں بہت سے اُمیدوں کے ساتھ آتا ہے ۔ مگر فشتہ موت سارے دروازے توڑ کر آجات اہے تو وہی بھائی اور پیار دوست اسے باندھ کر فرشتہ موت کے سپرد کر دیتے ہیں اور انسان چار آدمیوں جو اعمال کیے ہوئے ہیں الہٰی دربار میں کام آتے ہیں۔

پھریِدا ہءُ بلِہاریِ تِن٘ہ٘ہ پنّکھیِیا جنّگلِ جِنّن٘ہ٘ہا ۄاسُ ॥
ککرُ چُگنِ تھلِ ۄسنِ رب ن چھوڈنِ پاسُ ॥੧੦੧॥
لفظی معنی:
پہاڑی۔ صدقے ۔ قربان۔ پنکھیا۔ پرندوں۔ داس۔ ٹھکانہ ۔ کر۔ کنکر۔ تھل۔ صحرا۔ پاس۔ یاد۔
ترجمہ:
اے فرید میں قبان ہوں ان پرندوں پر جنکی رہائش جنگل میں ہے او ر کنکر چن کر کھاتے ہیں اور خدا کا سہارا اور آسرا لیتے ہیں

پھریِدا رُتِ پھِریِ ۄنھُ کنّبِیا پت جھڑے جھڑِ پاہِ ॥
چارے کُنّڈا ڈھوُنّڈھیِیاں رہنھُ کِتھائوُ ناہِ ॥੧੦੨॥
لفظی معنی:
رت۔ موسم۔ ون ۔ جنگل۔ چارے گنڈا۔ چارے کونے ۔ ڈہونڈیاں۔ تلاش کیر۔ رہن کتھاوناہ ے۔ کہیں رُکتی نہیں۔
ترجمہ:
اے فرید موسم بدل گیا جنگل کانپنے لگا۔ پتے جھڑنے لگے چاروح طرف تالش کی کہیں کوئی درپارہ نہیں سکتا۔

پھریِدا پاڑِ پٹولا دھج کریِ کنّبلڑیِ پہِریءُ ॥
جِن٘ہ٘ہیِ ۄیسیِ سہُ مِلےَ سیئیِ ۄیس کریءُ ॥੧੦੩॥
لفظی معنی:
پٹولا۔ کپڑا۔ دھج۔ لیرہر۔ ٹکڑے ۔ ٹکڑے ۔ کنبلڑی۔ کنبلی۔ دیس۔ بھیس۔ کریؤ۔ کروں۔
ترجمہ:
اے فریدا ریشمی کپڑا پھاڑ کر لیر طہر کردو ں اور کنبلی پہن لوں اور وہی بھیس بنا لوں جس میرا خدا خوش ہوجائے ۔

مਃ੩॥
کاءِ پٹولا پاڑتیِ کنّبلڑیِ پہِرےءِ ॥
نانک گھر ہیِ بیَٹھِیا سہُ مِلےَ جے نیِئتِ راسِ کرےءِ ॥੧੦੪॥
لفظی معنی
کائے ۔ کیوں ۔ پٹوی ۔ ریشمی کپڑا۔ پاڑتی ۔ پاڑے ۔ سہہ ۔ خدا۔ پیار۔ نیت۔ دل اور سوچ صاف ہوا۔
ترجمہ:
اے لوگو کیوں ریشمی کپڑے پھاڑے جائیں اور کمبلی پہرے اے نانک اگر قلب و ذہن ہو صاب تو گھر بیٹھے ہی ملتا ہے جب ارادے صاف ہوں۔

مਃ੫॥
پھریِدا گربُ جِن٘ہ٘ہا ۄڈِیائیِیا دھنِ جوبنِ آگاہ ॥
کھالیِ چلے دھنھیِ سِءُ ٹِبے جِءُ میِہاہُ ॥੧੦੫॥
لفظی معنی:
گر بھ ۔ غرور۔ وڈئیا۔ بلندی۔ دنیاوی عزت کا غرور۔ دھن۔ دؤلت۔ سرمایہ۔ جوبن۔ خبوصورتی ۔ آگاہ۔ زیادہ۔ دھنی۔ مالک۔ خدا۔ میہا ہو۔ بارش۔
ترجمہ:
اے فرید جنکو بلند عظمت دنیاویت عزت دؤلت اور جوانی کا غرور ہے وہ اس دنیا سے الہٰی رحمت و کرم وعنایت سے خالی چلے جاتے ہیں جیسے ریتلے ٹیلے بارش کے بعد سوکھے رہ جاتے ہیں۔

پھریِدا تِنا مُکھ ڈراۄنھے جِنا ۄِسارِئونُ ناءُ ॥
ایَتھےَ دُکھ گھنھیرِیا اگےَ ٹھئُر ن ٹھاءُ ॥੧੦੬॥
لفظی معنی:
وساریؤن ناو۔ جنہوں نے سچ حق وحقیقت کو بھلا دیا۔ ایتھے ۔ اس دنیا میں ۔ ٹھور۔ ٹھکانہ ۔ مکھ ڈراونے چہرے ۔
ترجمہ:
اے فرید اُنکے چہرے ہو جاتے ہیں جو الہٰی نام ست ، سچ حق و حقیقت بھلا دیتے ہیں اس عالم میں پاتے ہیں عذآب اور آگے ٹھکانہ پاتے ہیں۔

پھریِدا پِچھل راتِ ن جاگِئوہِ جیِۄدڑو مُئِئوہِ ॥
جے تےَ ربُ ۄِسارِیا ت ربِ ن ۄِسرِئوہِ ॥੧੦੭॥
لفظی معنی:
پچھل رات۔ علے الصبح ۔ جیودڑے ۔ زندہ ہونے سے ۔ وجود۔ موئیو ہے ۔ مرا ہوا۔ وساریا۔ بھلائیا۔ رب نہ وساریوہے ۔ خدا نے تجھے نہیں بھلایا۔
ترجمہ:
اے فرید اگر تو صبح سویرے نہیں جوگو تو زندہ ہونے کے باوجود مرا ہوا ہے ۔ اگر تو نے خدا بھلا دیا خدا نے تجھے نہیں بھلائیا۔

مਃ੫॥
پھریِدا کنّتُ رنّگاۄلا ۄڈا ۄیمُہتاجُ ॥
الہ سیتیِ رتِیا ایہُ سچاۄاں ساجُ ॥੧੦੮॥
لفظی معنی:
کنت۔ خاوند۔ خدا۔ رنگاولا۔ رنگین مزاج۔ بے متھاج ۔ بے محتاج۔ بیفرض۔ رتیا۔ محو ومجذوب۔ سچاوا۔ سچا ساج شکل۔
ترجمہ:
اے فرید ۔ خدا بھاری رنگین مزاج ہے اور بے عرض ہے اگر خدا سے پیار ہو جائے تو یہی اُسکے حصل کا سچا صحیح طریقہ ہے ۔

مਃ੫॥
پھریِدا دُکھُ سُکھُ اِکُ کرِ دِل تے لاہِ ۄِکارُ ॥
الہ بھاۄےَ سو بھلا تاں لبھیِ دربارُ ॥੧੦੯॥
لفظی معنی:
دکھ سکھ اک کر ۔ عذآب و آسائش یکسان سمجھ ۔ وکار۔ برائیاں ۔ اللہ بھادے جو ہے رضا خدائی۔ سوبھلا۔ اچھا ہے وہی ۔ لبھی دربار ۔ بارگاہ الہٰی ۔
ترجمہ:
عذاب و آسائش کو برابر سمجھو دل سے برائیاںنکال دو۔ الہٰی رضا کو بہتر جانو۔ اے انسان تبھی تجھے بارگاہ خدا نصیب ہوگا۔

مਃ੫॥
پھریِدا دُنیِ ۄجائیِ ۄجدیِ توُنّ بھیِ ۄجہِ نالِ ॥
سوئیِ جیِءُ ن ۄجدا جِسُ الہُ کردا سار ॥੧੧੦॥
لفظی معنی:
دنی۔ دنیا۔ وجائی ۔ صلاح مشورہ۔ سار ۔ خبر گیری ۔ سنبھال۔
ترجمہ:
اے فرید دنیا کے لوگ باجے کی طرح بجائیاں بجتے ہیں تو بی انکے ساتھ بج رہا ہے ۔ یعنی دنیاوی دؤلت نے سبھ کو کام میں لگائیا ہے اور تو انکے ساتھ ہے صرف وہ اسکے مطابق کام نہیں کرتے جنکا یارومددگار ہے توخود خدا۔

مਃ੫॥
پھریِدا دِلُ رتا اِسُ دُنیِ سِءُ دُنیِ ن کِتےَ کنّمِ ॥
مِسل پھکیِراں گاکھڑیِ سُ پائیِئےَ پوُر کرنّمِ ॥੧੧੧॥
لفظی معنی:
رتا ۔ متاثر۔ محوومجذوب۔ دنی ۔ دنیا۔ دنی نہ کتے کم۔دنیا کسی کام کی نہیں۔ مسل۔ فقراں۔ فقیرانہ عادات و اعمال۔گاکھڑی۔مشک۔ پورکرم۔ بھاری یا پوری قسمت سے ۔
ترجمہ:
دل دنیاوی محبت میں محو ومجذوب ہے اور دنیا کسی کام نہیں آتی ۔ فقیرانہ عادات اور طرز عمل دشوار ہے مگر ملتی ہے بلند قسمت سے ۔

پہِلےَ پہرےَ پھُلڑا پھلُ بھیِ پچھا راتِ ॥
جو جاگنّن٘ہ٘ہِ لہنّنِ سے سائیِ کنّنو داتِ ॥੧੧੨॥
لفظی معنی:
پہلے پہرئے رات ہوتے ہی سوتے وقت۔ اس طرح سے ہے جیسے کسی پورے کو پھول آتے ہیں بچھارات۔ رات کے آخری وقت۔جاگن ۔ بیدار۔ ہوشیار ۔ لہن سے ۔ پاتے ہیں۔ سائیں کنودات ۔ خدا سے نعمت ۔
ترجمہ:
رات کے سوتے وقت بندگی و یادوریاض خدا ایک پھول کی طرح ہے اور پچھلی رات کی بندگی پھل دینے والی ہے ۔ جو بیدار و ہوشیار رہتے ہیں۔خدا سے نعمتیں پاتے ہیں۔ خدا کی اُن پر کرم و عنایت ہوتی ہے ۔

داتیِ ساہِب سنّدیِیا کِیا چلےَ تِسُ نالِ ॥
اِکِ جاگنّدے نا لہن٘ہ٘ہِ اِکن٘ہ٘ہا سُتِیا دےءِ اُٹھالِ ॥੧੧੩॥
لفظی معنی:
داتی ۔ دات ۔ نعمت۔ سندیا۔ دی ہوئی۔ کباچلے ۔کسی کی طاقت ہے ۔ جاگندے ۔ بیدار ہونے کے باوجود۔ ستیاں ۔ خوآبیدہ صورت میں۔
ترجمہ:
نعمتیں خدا کی رحمت سے حاصل ہوتی ہے خدا کی دین ہیں اُس سے کسی کا کیا زدر چلتا ہے ایک بیداری کی صورت میں بھی نہیںپاتے اور کتنے ہی بلا جہدوتردد خوآبکی حالت سے بیدار کرکے دیتا ہے ۔

ڈھوُڈھیدیِۓ سُہاگ کوُ تءُ تنِ کائیِ کور ॥
جِن٘ہ٘ہا ناءُ سُہاگنھیِ تِن٘ہ٘ہا جھاک ن ہور ॥੧੧੪॥
لفظی معنی:
سہاگ۔ خاوند ۔ خدا۔ ڈہونڈ یندے ۔ تلاش کرنیوالے ۔ تؤتن ۔ تیرے جسم میں ۔ کائی کور۔ کوئی کمی ہے سہاگنی ۔ خدا پرست۔ جھاک ۔ آسا تمنا۔
ترجمہ:
اے الہٰی ملاپ کی جستجو کرنیووالے تیرے اندر کوئی کمی ہے جنکا نام خدا پرست انہیں کسی دوسرے اُمید وابسطہ نہیں ہوتی۔

سبر منّجھ کمانھاے سبرُ کا نیِہنھو ॥
سبر سنّدا بانھُ کھالکُ کھتا ن کریِ ॥੧੧੫॥
لفظی معنی:
صبر منجھ ۔ اگر دلمیں ہو صبر۔ صبر کانیہنو۔ صبر سندابان ۔ بیتر بی ہو صرب ۔ خالق خلقت پیداکرنےوالا۔ خطا ۔ غلطی ۔
ترجمہ:
اگر دلمین صبر کا تیر کمان اور ہو چلہ تو اسکا چلاتیر خطا نہیں کرتا خدا نشانہ ۔

سبر انّدرِ سابریِ تنُ ایۄےَ جالین٘ہ٘ہِ ॥
ہونِ نجیِکِ کھُداءِ دےَ بھیتُ ن کِسےَ دینِ ॥੧੧੬॥
لفظی معنی:
صبر اندر۔ صبر میں۔ صابری ۔صبر رکھنے والا۔ تن۔ جسم۔ یوئے ۔ اسطرح سے ۔ جالین ۔جلاتے ہیں۔نجیک۔ قربت۔بھیت۔ راز۔
ترجمہ:
صابر صبرمیں الہٰی نقطہ نگاہ سے اپنے جسم کو اسرح جلاتے ہیں اور اسکا راز بھی افشاں نہیں کرتے باجود یکہ انہیں الہٰی قربت حاصل ہوتی ہے ۔

سبرُ ایہُ سُیاءُ جے توُنّ بنّدا دِڑُ کرہِ ॥
ۄدھِ تھیِۄہِ دریِیاءُ ٹُٹِ ن تھیِۄہِ ۄاہڑا ॥੧੧੭॥
لفظی معنی:
اے انسان کا اصل نشانہ صبر ہے اگرذہن نشینکرے ۔ تو برھ کر سمندر ہو جائیگا۔ اور تیرے بہاو میں کمی واقع نہ ہوگی ۔ تیرے دلمیںلوگوں کے لئے پیار پیدا ہوجائیگا اور تیرے اندر تنگدلی نہ رہ جائیگی ۔

پھریِدا درۄیسیِ گاکھڑیِ چوپڑیِ پریِتِ ॥
اِکنِ کِنےَ چالیِئےَ درۄیساۄیِ ریِتِ ॥੧੧੮॥
لفظی معنی:
گاکھڑی ۔ دشوار مشکل۔ چوپڑی پریت۔ بیرونی محبت۔اکن۔ کنے۔ ایک آدھ ۔ چالئے ۔ چلتا ہے ۔ درد یساوہی ریت۔ فقیرانہ رسم۔
ترجمہ:
اے دل الہٰی در کی فقیری بھاری مشکل ہے یہ کہ تیری الہٰی محبت بیرونی اور دکھاوا ہے خدا کی حقیقی اور اصلی فقیری کوئی ہی اپناتا ہے ۔

تنُ تپےَ تنوُر جِءُ بالنھُ ہڈ بلنّن٘ہ٘ہِ ॥
پیَریِ تھکاں سِرِ جُلاں جے موُنّ پِریِ مِلنّن٘ہ٘ہِ ॥੧੧੯॥
لفظی معنی:
تن ۔ تندور کی مانند اور ہڈیاں ایندھن کی طرح جلیں ۔ پاوں پر چلتے چلتے تھک جاؤں تو سرے کے بھار چلوں اگر میرا ملاپ میرے پیارے خدا سے ہوجائے ۔

تنُ ن تپاءِ تنوُر جِءُ بالنھُ ہڈ ن بالِ ॥
سِرِ پیَریِ کِیا پھیڑِیا انّدرِ پِریِ نِہالِ ॥੧੨੦॥
لفظی معنی:
سیر۔ سر۔ پیری ۔ پاؤں۔ کیا بھیڑیا۔ کیا بگاڑیا ہے ۔ خدا کا اپنے اندر دیدار کر۔

ہءُ ڈھوُڈھیدیِ سجنھا سجنھُ میَڈے نالِ ॥
نانک الکھُ ن لکھیِئےَ گُرمُکھِ دےءِ دِکھالِ ॥੧੨੧॥
لفظی معنی:
ہوڈہونڈی سبھنا۔ مجھے ہے جستجو اپنے یار کی ۔ سجن میڈے نال۔ یار میرے نال ہے ۔ الکھ ۔ جس کی پہچاں اور اندازہ نہ ہو سکے ۔ گورمکھ ۔ پیر مرشد۔ دئے دکھال۔ دیدار کرا دیتا ہے ۔
ترجمہ:
مجھے ہے جستجو اپنے یار کی جبکہ دوست ساتھ ہے ۔ اے نانک۔ اُسکی خود بخود پہچان ہو سکتی نہیں پیر مرشد دیدار کراتا ہے ۔

ہنّسا دیکھِ ترنّدِیا بگا آئِیا چاءُ ॥
ڈُبِ مُۓ بگ بپُڑے سِرُ تلِ اُپرِ پاءُ ॥੧੨੨॥
لفظی معنی:
بگا۔ بگلوں کو۔ چاؤ۔ خوشی ۔ ریس۔ بیڑے ۔ وچار۔ سر۔ تل ۔ نیچے ۔ پاؤں اور اوپر پاوں مراد ڈوب گئے ۔
ترجمہ:
ہنسوں کو تیرتے ہوئے دیکھ کر بگلیاں کو بھی ریس ہوئی اور خوش ا میں تیرے کی کوشش کی مگر ڈوب گئے ۔

مےَ جانھِیا ۄڈ ہنّسُ ہےَ تاں مےَ کیِتا سنّگُ ॥
جے جانھا بگُ بپُڑا جنمِ ن بھیڑیِ انّگُ ॥੧੨੩॥
لفظی معنی:
وڈہنس ۔ بھاری ہنس۔ سنگ ۔ ساتھ۔ بگ۔ بپڑا۔ بیچارہ بگلا نجم نہ بھیڑی انگ ۔ تو زندگی بھر نہ چھوتا۔
ترجمہ:
میں بھاری پاکدامن محبوب الہیی و عاشق خدا سمجھ کر اُسکی صحبت اختیار کی اگر مجھے یہ معلوم ہو جاتا کہ اس پاکدامنی و شرافت بگلے کی مانند ہے تو کبھی اُسکے زندیک نہ پھٹکتا ۔

کِیا ہنّسُ کِیا بگُلا جا کءُ ندرِ دھرے ॥
جے تِسُ بھاۄےَ نانکا کاگہُ ہنّسُ کرے ॥੧੨੪॥
لفظی معنی:
کیا ہنس کی بگلا۔ خوآہ ہنس ہو یا بگلہ ۔ جاکو ندردھرے ۔ جس پر الہٰی نظر عنایت و رحمت ہو۔ بے تس بھاوے ۔ اگر اُسکی رضا ہو۔ کا گہو ہنس کرے ۔ کو کوسے ہنس بنا دیا ہے ۔ تو بدکار گناہگار کو پاکدامن شریف اور نیک بنادیتا ہے ۔

سرۄر پنّکھیِ ہیکڑو پھاہیِۄال پچاس ॥
اِہُ تنُ لہریِ گڈُ تھِیا سچے تیریِ آس ॥੧੨੫॥
لفظی معنی:
سرور ۔ تالاب۔ پنکھی۔ پرندہ۔ ہیکڑو ۔ ایک ایکلا۔ پھاہیوال۔ پھنسانے والے ۔ ایہہ تن۔ اس جسم۔ گڈھ تھیا۔ لہروں میں پھنس گیا۔
ترجمہ:
اس دنیا یمں انسان اکیلا ہے جبکہ اسے اپنے جال میں پھنسانے والے احساس بد بیشمار ہیں۔ اس لئے انسان بداحساس کی لہروں میں پھنس جاتا ہے ۔ اے پاک خدا اس سے بچاؤ کیے لئے تجھ سے ہی اُمیدوابسطہ ہے ۔

کۄنھُ سُ اکھرُ کۄنھُ گُنھُ کۄنھُ سُ منھیِیا منّتُ ॥
کۄنھُ سُ ۄیسو ہءُ کریِ جِتُ ۄسِ آۄےَ کنّتُ ॥੧੨੬॥
لفظی معنی:
کون سواکھتر۔ وہ کونسا لفظ ہے ۔ کون گن ۔ کونسا وصف ہے ۔ کون سے منایمنت۔ وہ کونسا سنکا اور منتر ہے ۔ ویسو پہرواا۔ ہؤکری ۔ میں کر۔ چت۔ جس سے ۔ وس آوے ۔ کنت۔ جس سے خاوند مراد خدا میرا ہو جائے ۔
ترجمہ:
کونسا ہے وہ لفظ کونسا ہے وہ وصف کونسا ہے وہ تسبیھ کا منکا اور منتر کونسا ہے وہ لباس اور پہراوا و پوشش جسے کرنے سے میرا خاوند آقا و خدا میرا ہو جائے ۔

نِۄنھُ سُ اکھرُ کھۄنھُ گُنھُ جِہبا منھیِیا منّتُ ॥
اے ت٘رےَ بھیَنھے ۄیس کرِ تاں ۄسِ آۄیِ کنّتُ ॥੧੨੭॥
لفظی معنی:
نون ۔ عاجزی انکساری ۔ کھون گن۔ برداشت کا مادہ ۔ جیہبا منھییا منت۔ زبان میٹھی ہو یہی بلند اور اعلےٰ منتر ہے ۔ اے انسان اگر تینوں اوصافوں کو ذہن نشین کرے تو تیرا خاوند خدا تیرا خدا تیرا ہوجائیگا۔

متِ ہودیِ ہوءِ اِیانھا ॥
تانھ ہودے ہوءِ نِتانھا ॥
انھہودے آپُ ۄنّڈاۓ ॥
کو ایَسا بھگتُ سداۓ ॥੧੨੮॥
لفظی معنی:
مت ۔ سمجھ ۔ عقل۔ ہودی ہوئے ۔ ہونیکے باوجود۔ ایانا۔ انجان۔ تان ۔ طاقت ۔ ہودے ہوئے ۔ ہونیکے باجود۔ نتانا۔ ناتواں۔ انہوندے ۔ نہ ہونے کے باوجود۔ آپ ونڈائے ۔ اپنا حصہ تقسیم کردے ۔ سدائے ۔ کہلائے ۔
ترجمہ:
باوجود عقلمند یا عاقل ہونیکے انجان بنے طاقت ہونیکے باوجود ناتواں ہوئے ۔۔ جب کچھ نہ دینے کی توفیق ہو تو اپنا حصہ بانٹ دے یا تقسیم کر دے ایسے انسان کو ہی بھگت یادرویش کہنا چاہیے ۔

اِکُ پھِکا ن گالاءِ سبھنا مےَ سچا دھنھیِ ॥
ہِیاءُ ن کیَہیِ ٹھاہِ مانھک سبھ امولۄے ॥੧੨੯॥
لفظی معنی:
گالائے ۔ بولو۔ سبھنا میں سچا دھنی۔ سب کے اندر خدا بستا ہے ۔ ہیاؤ۔ ہردا۔ دل ۔ کیہی ۔ کسی کا ۔ ٹھاہے ۔ ٹھیس پہنچا ۔ دکھا ۔ مانک۔ موتی۔ امولوے ۔ بیش قیمت۔
ترجمہ:
اے انسان کسی سے بدکالامی نہ کر کیونکہ سب کے اندر خدا بستا ہے ۔ کسی کے دل کو ٹھیس نہ پہنچا یہ سارے بیش قیمت موتی ہیں۔

سبھنا من مانھِک ٹھاہنھُ موُلِ مچاںگۄا ॥
جے تءُ پِریِیا دیِ سِک ہِیاءُ ن ٹھاہے کہیِ دا ॥੧੩੦॥
لفظی معنی:
من مانک۔ دل موتی ہیں۔ ٹھاہن ۔ گرانا۔ مول ۔ بالکل۔ مچانگوا۔ اچھا نہیں۔ بے تو۔ اگر تیری پریادی سک۔ پیارے کے ملاپ کی خوآہش ۔ پیاؤ ۔ کسی کے دل کو۔ ٹھاہے کہید۔ کسی کے دل کو ٹھوکر نہ لگا۔
ترجمہ:
سب انسانوں کے دلوں کو موتی جانو کسی کو دکھانا ٹھیک نہیں۔ اگر خوآہش ہے پیار کے دل سے ملاپ کی تو کسی کا دل نہ دکھا۔


ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
سۄزے س٘ریِ مُکھباک٘ز٘ز مہلا ੫॥
آدِ پُرکھ کرتار کرنھ کارنھ سبھ آپے ॥
سرب رہِئو بھرپوُرِ سگل گھٹ رہِئو بِیاپے ॥
ب٘ز٘زاپتُ دیکھیِئےَ جگتِ جانےَ کئُنُ تیریِ گتِ سرب کیِ رکھ٘ز٘زا کرےَ آپے ہرِ پتِ ॥
ابِناسیِ ابِگت آپے آپِ اُتپتِ ॥
ایکےَ توُہیِ ایکےَ ان ناہیِ تُم بھتِ ॥
ہرِ انّتُ ناہیِ پاراۄارُ کئُنُ ہےَ کرےَ بیِچارُ جگت پِتا ہےَ س٘رب پ٘ران کو ادھارُ ॥
جنُ نانکُ بھگتُ درِ تُلِ ب٘رہم سمسرِ ایک جیِہ کِیا بکھانےَ ॥
ہاں کِ بلِ بلِ بلِ بلِ سد بلِہارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
آد پرکھ۔ سب سے پہلی ہستی ۔ کرتار۔ کارساز۔ کرنیوالا۔ کرن کارن ۔ سبب یا موقع پیدا کرنے والا۔ سبھ آپے ۔ سارے خود ہی ۔ سرب رہیؤ بھر پور۔ ہر جگہ ہر دلمیں بستا ہے ۔ سگل گھٹ۔ سارے دلوں میں۔ واچے ۔ بستا ہے ۔ بیاپت دیکھئے جگت۔ تجھے دنیا میں بستا دیکھتے ہیں۔ جانے کؤن تیری گت۔ کون جانتا تیری حالت کہ تو کیسا ہے ۔ رکھا۔ رکھیا۔ حفاظت۔ آپے ہرپت۔ تو اپنا آپ مالک ہے ۔ ابناسی ۔ لافناہ۔ ابگت۔ بلاگت۔ بغیر شکل و صورت ۔ آپے آپ اُتپت۔ تیری پیدائش خود بخود۔ بلا پیدائش ۔ ایک تو ہی ایکے آن ناہی تم بھت ۔ تو علام میں ایسی واحد ہستی ہے کہ تیرے جیسی کوئی دوسری ہستی نہیں۔ انت ۔ آخر۔ پاراوار۔ وسعت کا کنارا۔ کون ہے ۔ کرے بیچار۔ کونسی ہستی ہے ۔ جو اسکو سوچے سمجھے ۔ جگت پتا ہے ۔سرب پران کو آدھار۔ خدا ہے باپ علام کا اور ہر زندگی کا آسرا۔ ۔ جن نانک۔ خادم نانک۔ بھگت۔ خادم خدا۔ تل ۔ برابر۔ برہم سمسر۔ خدا کے برابر۔ ایک جیئہ کیا بکھانے ۔ ایک زبان کیا کہہ سکتی ہے ۔ ہان ۔ البتہ۔ بل بل۔ قربان ہوں۔ قربان ۔ سد بلہار۔ ہمیشہ قربان ۔
ترجمہ:
اے ہستی اول تو بنیاد ہے کل عالم کی اور ہر جائی ہے ہر دلمیں تیر ا واسا ہے ۔ تجھے سارے عالم میں بستا ہیں دیکھتے ۔ کس کو تیری پہچان ہے کہ تو کیسا ہے تو ہی ہے محافظ عالم کا لافناہ ہے تو 372-373-374 MISSING

انّم٘رِت پ٘رۄاہ سرِ اتُل بھنّڈار بھرِ پرےَ ہیِ تے پرےَ اپر اپار پرِ ॥
آپُنو بھاۄنُ کرِ منّت٘رِ ن دوُسرو دھرِ اوپتِ پرلو ایکےَ نِمکھ تُ گھرِ ॥
آن ناہیِ سمسرِ اُجیِیارو نِرمرِ کوٹِ پراچھت جاہِ نام لیِۓ ہرِ ہرِ ॥
جنُ نانکُ بھگتُ درِ تُلِ ب٘رہم سمسرِ ایک جیِہ کِیا بکھانےَ ॥
ہاں کِ بلِ بلِ بلِ بلِ سد بلِہارِ ॥੨॥
سگل بھۄن دھارے ایک تھیں کیِۓ بِستھارے پوُرِ رہِئو س٘رب مہِ آپِ ہےَ نِرارے ॥
ہرِ گُن ناہیِ انّت پارے جیِء جنّت سبھِ تھارے سگل کو داتا ایکےَ الکھ مُرارے ॥
آپ ہیِ دھارن دھارے کُدرتِ ہےَ دیکھارے برنُ چِہنُ ناہیِ مُکھ ن مسارے ॥
جنُ نانکُ بھگتُ درِ تُلِ ب٘رہم سمسرِ ایک جیِہ کِیا بکھانےَ ॥
ہاں کِ بلِ بلِ بلِ بلِ سد بلِہارِ ॥੩॥
لفظی معنی:
سرب گن ندھاننگ۔ سارے اؤصاف کا خزانہ ۔ قیمت نہ گیا ننگ ۔ قیمت کا علم نہیں۔ دھیاننگ۔ دھیان دینے کا۔ اوچے تے اوچا۔ بلند تر۔ جانیجے ۔ سمجھ آتا ہے ۔ تیروتھا ننگ ۔ ٹھکانہ تیرا۔ من دھن تی و پراننگ۔ میرا دل ۔ دؤلت اور زندگی تیری ہے اور تیری دی ہوئی ہے ۔ ایک سوت ہے جہاننگ ۔ تو نے اسے ایک نظا میں منظم کر رکھا ہے ۔ کون اپمادیؤ بڈے تے بڈاننگ ۔ تجھے کس سے مشابہ کیا جائے تشبیھ دی جائے تو بڑھے سے بڑھا ہے ۔ جانے کون تیرا بھیؤ۔ تیرا راز کؤن جانتا ہے ۔ الکھ اپار۔ دیؤ۔ تو سمجھ سے باہر بیشمار دیوتا ہے ۔ عقل کالا۔ وہ ہنر ہنر معلوم نہ ہو۔ پربھ سرب کو دھاننگ۔ سب کا آسرا ۔
ترجمہ:
اے خدا تو تمام اوصاف کا خزان ہے تیرے علم و توجہات کی قدروقیمت نہیں ہوسکتی اے خدا تیر ا ٹھکانہ بلند سے بلند تر ہے جو سمجھ آتا ہے ۔ دل و دلوت اور زندگی تیری ہی بخشش ہے اور اے خدا تو نے اس عالم کو ایک نظا میں منظم کر رکاھ ہے میں کونسی تعریف کرؤں کس سے تشبیح دوں کس سے کروں مشابہ تو بڑون سےبھی بڑا ہے ۔ اے خدا تیرے رازو ں کا ہے بھید کسے تو سمجھ و دانش سے باہر ہے ایک دیو تیرا ہنر ہے ایسا ہنر جو ہنر معلوم ہوتا نہیں اے خدا تو سب کے لئے سہارا و آسرا ۔ اے خدا تیر عاشق و خادم نانک تیرے در پر جو مقبول بھی ہے جو تجھ سے ہے یسکو ہو رہا زبان میری اُسکی صفات کہہ سکتی نہیں۔ میں قربان ہوں قربان ہمیشہ قربان ۔

سرب گُنھ نِدھاننّ کیِمتِ ن گ٘ز٘زاننّ دھ٘ز٘زاننّ اوُچے تے اوُچوَ جانیِجےَ پ٘ربھ تیرو تھاننّ ॥
منُ دھنُ تیرو پ٘راننّ ایکےَ سوُتِ ہےَ جہاننّ کۄن اُپما دیءُ بڈے تے بڈاننّ ॥
جانےَ کئُنُ تیرو بھیءُ الکھ اپار دیءُ اکل کلا ہےَ پ٘ربھ سرب کو دھاننّ ॥
جنُ نانکُ بھگتُ درِ تُلِ ب٘رہم سمسرِ ایک جیِہ کِیا بکھانےَ ॥
ہاں کِ بلِ بلِ بلِ بلِ سد بلِہارِ ॥੪॥
نِرنّکارُ آکار اچھل پوُرن ابِناسیِ ॥
ہرکھۄنّت آننّت روُپ نِرمل بِگاسیِ ॥
گُنھ گاۄہِ بیئنّت انّتُ اِکُ تِلُ ناہیِ پاسیِ ॥
جا کءُ ہوݩہِ ک٘رِپال سُ جنُ پ٘ربھ تُمہِ مِلاسیِ ॥
دھنّنِ دھنّنِ تے دھنّنِ جن جِہ ک٘رِپالُ ہرِ ہرِ بھزءُ ॥
ہرِ گُرُ نانکُ جِن پرسِئءُ سِ جنم مرنھ دُہ تھے رہِئو ॥੫॥
لفظی معنی:
نرنکار۔ جیسے دہوکا یا فریب نہ دیا جا سکے ۔ پورن ابناسی۔ مکمل طور پر لافناہ۔ ہرکھونت۔ خوشیوں سے مخمور۔ آننت روپ بیشمار۔ شکلوں والا۔ نرمل۔ پاک۔ بگاسی ۔ ظاہر۔ ظہور۔ بے انت۔ بیشمار۔ انت ۔ آخر۔ تل ذرا سا۔ پاسی۔ پاتا ۔ کرپال۔ مہربان ۔ ملاسی۔ ملاتا ہے ۔ دھن دھن نے دھن۔ شاباش ہے انکو خوش قسمت ہیں وہ۔ جیہہ کرپال ہر برھیؤ۔ جن پر مہربان خدا ہوگیا۔ گرنانک جن پر سیؤ۔ جنکا ملاپ رونانک سے ہوا۔ جنم مرن دہتھے رہیؤ۔ زندگی موت و پیدائش سے بچ گیا۔
ترجمہ:
نہیں کوئی آکار تے آکار بھی ہے نہیں دے سکتا کوئی دہوکا تجھے ہر جائی ہے مٹتا نہیں خوشیوں مخمور مجسمہ تیرا ہیں بیشمار شکلیں تیری پاک ہستی تیری ظاہر ظہور ہے تو بیشمار کرتے ہیں تیری حمدوثناہ مگر آخر تیری کسے پائی نہیں جس پر ہوجائے رحمت تیری ملاپ پاتا ہے وہ اے خدا خوش قسمت ہیں وہ مقدر والے ہین جن پر تیری رحمت ہو جائے ۔ جنکا ملاپ مرشد نانک سے ہوآ نجات اُنکو ملی تناسخ گیا۔

ستِ ستِ ہرِ ستِ ستِ ستے ستِ بھنھیِئےَ ॥
دوُسر آن ن اۄرُ پُرکھُ پئوُراتنُ سُنھیِئےَ ॥
انّم٘رِتُ ہرِ کو نامُ لیَت منِ سبھ سُکھ پاۓ ॥
جیہ رسن چاکھِئو تیہ جن ت٘رِپتِ اگھاۓ ॥
جِہ ٹھاکُرُ سُپ٘رسنّنُ بھزد਼ ستسنّگتِ تِہ پِیارُ ॥
ہرِ گُرُ نانکُ جِن٘ہ٘ہ پرسِئو تِن٘ہ٘ہ سبھ کُل کیِئو اُدھارُ ॥੬॥
لفظی معنی:
ست۔ صدیوی سچا۔ جوہے روز اول بھی سچا آج بھی سچا ہوگا۔ کل بھی وہ جیسے سارے سچا کہتے ہیں جو یکسو ہیں اس سچے سے ست نام کا سنتر کہتے ہیں اُس ست میں ایمان اور یقین ہوجاتا ہے اور دیگر۔ آن ۔ ہور۔ پیوراتن ۔ پرانا۔ سنیئے ۔ سنیئے ۔ سنتے ہیں۔ انمرت۔ آب حیات۔ نام۔ ست ۔ سچ حق و حقیقت۔ لیت لینے سے ۔ جیہہ رسن چاکھو۔ جسنے زبان سے اُسکا لطف لیا ہے ۔ تے جن ترپت اگھائے ۔ ان کی ہوئی تسلی اور خواہش نہ باتی رہی ۔ جیہہ ٹھاکر سوپرسن بھیؤہے ۔ جنکو حاصل ہوئی خوشنودی خدا کی ۔ ست سنگیت تیہہ پیار۔ انہیں میسر ہوا سچے پاکدامنوں کی صحبت و قربت کا پیار۔ ہرگر نانک جن پر سیؤ۔ اے خدا جنکو چھوہ وصل حاصل ہوا نانک کا۔ تن سبھ کل کیؤ ادھار۔ انہوں نے سارے خاندان کو کامیاب بنائیا۔
ترجمہ:
پیروں فقیرون بلند عظمت روحانی انسانی سے قدیمی طور پس سنتے آئے ہین سچ ہے خدا پاک ہے روز ازل سے پہلے روز ازل بھی اور کل بھی ہوگا سچا وہ اور نہ ہوگا اسکا ثانی دیا میں۔ اسکا آب حیات نام جو ست ہے سچ ہے حق ہے اور حقیقت جو زندگی کو روحانی واکلاقی پاک بناتا ہے لینے سے من سکھ پاتا ہے جس نے زبان سے اپنی لطف لیا ہے اُسکا وہ سیر ہوجاتا ہے اور تسلی پاتا ہے جن کو حاصل ہوجائے رحمت خدا کی اُن کا پیار ہو جاتا ہے صحبت و قربت پاکدامن سچے ساتھیوں سے ۔ اے خدا جنکو وصل چھوہ حاصل ہوئی نانک کی اُنکے سارے خاندان کا بیڑا پار ہوا

سچُ سبھا دیِبانھُ سچُ سچے پہِ دھرِئو ॥
سچےَ تکھتِ نِۄاسُ سچُ تپاۄسُ کرِئو ॥
سچِ سِرج٘ز٘زِءُ سنّسارُ آپِ آبھُلُ ن بھُلءُ ॥
رتن نامُ اپارُ کیِم نہُ پۄےَ امُلءُ ॥
جِہ ک٘رِپالُ ہوزءُ گد਼بِنّدُ سرب سُکھ تِنہوُ پاۓ ॥
ہرِ گُرُ نانکُ جِن٘ہ٘ہ پرسِئو تے بہُڑِ پھِرِ جونِ ن آۓ ॥੭॥
لفظی معنی:
سچ سبھا۔ حقیقت پرستوں کی صحبت و قربت۔ دیبان سچ۔ سچی عدالت ۔ سچا دربار۔ سچے پیہہ دھریؤ۔ حقیقت پرست میں ٹکائیو۔ سچے تخت نواس۔ پاکدامنون کی صحبت و قربت میں ٹھکانہ ۔ سچ تپاوس کریؤ۔ سچا انصاف کرتا ہے ۔ سچ سرجیو سنسار۔ اُس حقیقت سچ نے مراد خدا نے یہ دنیا پیدا کی ہے ۔ آبھل۔ نہ بھولنے والے بھلیؤ۔ گمراہی نہیں ہوتا۔ رتن نام اپار۔ اُسکا نام ست ۔ سچ حق و حقیقت نہایت بیش قیمت ہے ۔ کیم ۔ قیمت۔ نیہہ پوے ۔ مقرر نہیں ہوسکتی۔ املیؤ۔ اتنا بیش قیمت ہے کہ مقرر یا انداز نہیں کیا جاسکتا۔ جیہہ کرپال ہویو گوبند۔ جس پر مہربان ہو خود خدا۔ سرب سکھ تنہو (پائیؤ) پائے وہی سارے سکھ پاتا ہے ۔ ہرگرنانک جن پرسیؤ ۔ اسکا تناسخ مٹ گیا مراد یکسو خدا سے ہوگیا۔
ترجمہ:
جن پر خدا مہربان ہو جاتا ہے وہ سادہون کی جنہوں نے زندگی راست راہیں پالی ہیں صحبت و قربت میں ملاتا ہے ۔ ۔۔۔
خدا کی صحبت سچی ہے حقیقی سچا ہے دربار اُسکا سچے ہی کے دل میں بستا ہے ۔ سچے تخت پر ٹھکانہ اُسکا اور سچا ہے انصاف اُسکا ۔ اُس سچے خدا نے دنیا بنائی ہے بھولتا نہیں کبھی وہ گمراہ نہیں ہو ہوتا اُسکا نام ست سچ و حقیقت اصلی ہرا ہے جسکی قیمت کا تعین ہو سکتا نہیں۔ بلند و بیش قیمت ہے وہ ۔ جس پر مہربان ہو جاتا ے سارے سکھ وہ پاتا ہے ۔ اے خدا جسکو وصل و ملاپ مرشد نانک کا نصیب ہوا تناسخ اُسکا مٹ جاتا ہے خدا سے یکسو ہو جاتا ہے ۔

کۄنُ جوگُ کئُنُ گ٘ز٘زانُ دھ٘ز٘زانُ کۄن بِدھِ اُس٘تتِ کریِئےَ ॥
سِدھ سادھِک تیتیِس کورِ تِرُ کیِم ن پریِئےَ ॥
ب٘رہمادِک سنکادِ سیکھ گُنھ انّتُ ن پاۓ ॥
اگہُ گہِئو نہیِ جاءِ پوُرِ س٘رب رہِئو سماۓ ॥
جِہ کاٹیِ سِلک دزال پ٘ربھِ سےءِ جن لگے بھگتے ॥
ہرِ گُرُ نانکُ جِن٘ہ٘ہ پرسِئو تے اِت اُت سدا مُکتے ॥੮॥
لفظی معنی:
گون جوگ۔ کونسا ۔ طریقہ۔ گیان دھیاں۔ علم و توجہی ۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ استت۔ تعریف۔ حمد۔ سدھ۔ جس نے زندگی گذارنے کا راہ راست حاصل کیا۔ سادھک ۔ جو الہیی ملاپ اور زندگی گذارنے کے صحیح راہون کے متالشی ہیں۔ تیتیس کور۔ تیتیس کروڑو۔ تر۔ تل۔ تھوڑا۔ کیم۔ قیمت۔ پرہیئے ۔ پاسکے ۔ برہمادک۔ برہماوغیرہ۔ سنکاوک۔ سنکا وغیرہ ۔ سیکھ ۔ سیش ناگ گن انت نہ پائے ۔ اوصاف کا آخر نہیں پا سکے ۔ اگیہہ۔ جوپکڑا نہ جا سکے گیؤ۔ پکڑنا۔ پور سرب رہؤ سمائے ۔ جو سب میں بستا ہے ۔ سلک ۔ پھندہ ۔ جال۔ دیال۔ مہربان ۔ جن لگے بھگتے ۔ الہٰی عبادت وخدمت کرنے لگے ۔ ات اُت ۔ یہاں وہان۔ سدا۔ مکتے ۔ ہمییشہ نجات پائی۔
ترجمہ:
کونسا طریقہ استعمال میں لائیا جائے ۔ کونسا علم و دانش اور توجہی کیجائے کس طریقے سے حمدوثںاہ کی جائے ۔ خدا رسیدہ سدطوں اور رسیدہ کے لئے کوشاؤں اور تیستس کروڑ دیوتے بھی تیری قدروقیمت نہیں پا سکے ۔ برہما معہ دیگر دیوتاؤں کے سنکادک اور برہما کے بیٹے اور شیش ناگ ۔ اے خدا تیرے اوصاف کا آخر نہیں پا سکے تو انسانوں کی سمجھ سے بالا ہے اور سب کے اندر بستا ہے اور ہرجائی ہے ۔ مہربان خدا اور حمدوثناہ میں محو و مجذوب ہوگیا ۔ جنکو نانک کا وصل و ملاپ نصب ہوگیا اس نے ہر دو عالموں میں پالی نجات۔

پ٘ربھ داتءُ داتار پر٘ز٘زِءُ جاچکُ اِکُ سرنا ॥
مِلےَ دانُ سنّت رین جیہ لگِ بھئُجلُ ترنا ॥
بِنتِ کرءُ ارداسِ سُنہُ جے ٹھاکُر بھاۄےَ ॥
دیہُ درسُ منِ چاءُ بھگتِ اِہُ منُ ٹھہراۄےَ ॥
بلِئو چراگُ انّدھ٘ز٘زار مہِ سبھ کلِ اُدھریِ اِک نام دھرم ॥
پ٘رگٹُ سگل ہرِ بھۄن مہِ جنُ نانکُ گُرُ پارب٘رہمُ ॥੯॥
لفظی معنی:
پربھ واتؤ۔ خدا سخی ہے ۔ داتار۔ سخاوت کرنیوالا ۔ پریؤ جاچک اک سرنا۔ منگا تیری ۔ پناہ آئیا ہے ۔ ملے دان۔ سنت رین۔ سنت کے پاؤں کی دہول بطور خیرات دیجیئے ۔ جیہہ لگ۔ تاکہ اسے اپنا کر بھوجل۔ پانی کے بھنور۔ ترنا۔ پار ہو جاؤں۔ بنتی کرؤ۔ عرج کرتا ہوں ۔ ارداس سنہو۔ میری عرض سنہو ۔ بے ٹھاکر بھاوے ۔ اگر مالک چاہے ۔ دیہہ درس۔ دیدار بدیہہ۔ بھگت ایہہ من ٹھہراوے ۔ ایہہ دل میں عشق الہٰی بسے ۔ بلیؤ چراغ اندھیا میہہ ۔ اندھیرے میں چراغ نے روشنی کی ۔ سبھ کل ادھری ۔ سارے علام کو آسرا دیا۔ سارے عالمیں یہ ظاہر ہوگیا کہ گرونانک ہے مانند خدا۔
ترجمہ:
اے خدا اے سخی میں ایک بھکاری تیری پنہا آئیا ہون مجھے پاکدامن خدا رسیدہ سچے ساتھیون کے پاؤن کی دہول خیرات کیجیئے جسکے ذریعے اس دنیا وی نزدگی کے بنور کو پار کر لوں۔ عرض گذارتا ہوں سنیئے اگر خدا کو منظور ہوکر دیدار دیجیئے میرے دلمیں یہ خوآہش ہے کہ میں تیری خدمت و عبات میں زندگی بسر کروں یہ میرے دلمیں خوشی ہے اے خدا تیرا خدمتگار تیری بخشی ہوئی شکل وصورت سارے عالم میں اس طرح سے ظاہر ہوگیا جس طرح سے اندھیرے چراغ کو روشنی جسکی برکت و عنایت سے سارے عالم کو سہارا آسرا اور نجات حاصل ہوئی۔

سۄزے س٘ریِ مُکھباک٘ز٘ز مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کاچیِ دیہ موہ پھُنِ باںدھیِ سٹھ کٹھور کُچیِل کُگِیانیِ ॥
دھاۄت بھ٘رمت رہنُ نہیِ پاۄت پارب٘رہم کیِ گتِ نہیِ جانیِ ॥
جوبن روُپ مائِیا مد ماتا بِچرت بِکل بڈوَ ابھِمانیِ ॥
پر دھن پر اپۄاد نارِ نِنّدا زہ میِٹھیِ جیِء ماہِ ہِتانیِ ॥
بلبنّچ چھپِ کرت اُپاۄا پیکھت سُنت پ٘ربھ انّترجامیِ ॥
سیِل دھرم دزا سُچ ناس٘تِ آئِئو سرنِ جیِء کے دانیِ ॥
کارنھ کرنھ سمرتھ سِریِدھر راکھِ لیہُ نانک کے سُیامیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
کاچی دیہہ۔ ختمہو جانیوالی ۔ موہ ۔ فن باندھی۔ محبت میں گرفتار۔ سٹھ گھؤر۔ نہایت سنگدل ۔ کچیل۔ ناپاک۔ کگیانی۔ بالکل بے علم۔ دھاوت۔ بھتکتا ۔ بھرمت۔ تک و دو کرتا۔ رہن نہیں پاوت۔ سکون نہیں ملتا۔ پار برہم کی گت نہیں جاتی۔ الہٰی راز سمجھ نہیں ائیا۔ جو بن روپا مائیا مدماتا۔ جوانی خوبصورتی اور دولت میں مدہوش۔ بچرت لک بڈو ابھیمانی ۔ پریشان ہوں بھٹک رہا ہون بھاری مغرور۔ پر دھن۔ بیگانی دولت ۔ پرایواد۔ دوسروں کی چغلی ۔ بخیلی ۔ نار۔ عورت۔ یہہ میٹھی چیئہ میہہ ہتانی ۔ میرے د کو ایسی باتیں پیاری لگتی ہیں۔ بلونچ چھپ کرت اپاوا پیکھت سنت پربھ انترجامی۔ دہوکے فریب کی کوشش کرتا ہے چھپ کر۔ پیکھت سنت پرابھ انتر جامی۔ اندرونی راز جاننے والا خدا دیکھتا ہے سنتا ہے ۔ سیل ۔ شرافت۔ نیکی ۔ دھرم۔ انسانی فرض۔ دیا۔ رحمدلی۔ سچ ناست۔ حقیقت نابودہے ۔ آیو سرن جیئہ کے دانی۔ زندگی بخشنے کی زیر پانہ آئیا ہوں۔ آئیو سرن جیہ کے دانی۔ زندگی بخشن کی زیر پناہ آئیا ہون۔ کارن کرن سمرتھ سریدھر ۔ سبب پیدا کرنے کی توفیق رکھنے دنیاوی دؤلت کے مالک۔ راکھ لیہو ۔ بچاؤ۔ حفاظت کرؤ۔ نانک کے سوآمی۔ نانک کے مالک۔
ترجمہ:
میں اور میرا جسم صدیوی رہنے والا نہیں محبت میں گرفتار رہے میں سکنگدل ناپاک بے علم دوڑ دہوپ کرنے والا بھٹکتا ہوں سکون نہیں پاتا اور خدا کے ملاپ کی سمجھ اور سوجھ نہیں ۔ جونای خوبصورتی سرمائ میں مدہوش اور اپنا آپا خوئشتا بھلا رکھا ہے دوسروں کے سرمائے دوسروں کی چغل خوری۔ پرائی عورت۔ بدگوئی یہ مجھے پیارے ہے اسمیں مجھے پیار ہے چھپ کر دہوکے فریب کی کوشش ہے ۔ مگر خدا دیکھتا بھی ہے اورسنتا بھی ہے اور دلی راز جاننے والا ہے شرافت نیکی انسانی فرض رحمدلی اور حقیقت و اصلیت نابود ہے ۔ اے زندگی کی بخشش کرنیوالے اے سبب پیدا کرنے والے اور کرنے کی توفیق رکھنے والے دنیاوی دولت کے مالک آقائے نانک بچالو۔

کیِرتِ کرن سرن منموہن جوہن پاپ بِدارن کءُ ॥
ہرِ تارن ترن سمرتھ سبھےَ بِدھِ کُلہ سموُہ اُدھارن سءُ ॥
چِت چیتِ اچیت جانِ ستسنّگتِ بھرم انّدھیر موہِئو کت دھݩءُ ॥
موُرت گھریِ چسا پلُ سِمرن رام نامُ رسنا سنّگِ لءُ ॥
ہوچھءُ کاجُ الپ سُکھ بنّدھن کوٹِ جننّم کہا دُکھ بھݩءُ ॥
سِکھ٘ز٘زا سنّت نامُ بھجُ نانک رام رنّگِ آتم سِءُ رݩءُ ॥੨॥
لفظی معنی:
کیرت کرن سرن منموہن۔ حمدوثناہ اور دل کو اپنی محبت میں گرفتار کرنیوالے کی پناہ ۔ جوہن ۔ تاک۔ پاپ ۔ بدارن ۔ کؤ۔ گناہوں کو مٹانے کے لئے ۔ ہر تارن ترن۔ سمرتھ سچے بدھ کلیہہ سمہو ادھان سؤ۔ خدا پارلگناے کی توفیق رکھنے سارے طریقوں سے اور ساری یا سارے خدان کو بچانے کے لئے ۔ جت اچیت۔ اے غافل من۔ جان ست سنگت۔ سچے نیک شرفا کی سنگت یا ساتھیوں کی پہچان کر۔ بھرم۔ اندھیرا مہیؤ کگت دھؤ ۔ وہم و گمان کے اندھیرے کے محبت کیوں دوڑ دہوپ کرتا ہے ۔ مورت گھر چسابل سمری رام نام رسنا سنگ لؤ۔ تھوڑے سے تھوڑے وقفے کے کئے سے یاد خدا کیا کر۔ ہوچھؤ کاج۔ نکما ناکارہ کام۔ الپ سکھ ۔ تھوڑے وقت کا آرام و آسائش۔ بندھن۔ غلامی ۔ کوٹ جنم۔ کروڑوں زندگیاں ۔ کہادکھ بھو۔ کیوں عذاب میں گذارے ۔ سکھیا۔ سبق۔ سنت۔ سکھاسنت۔ سبق مرشد۔ نام بھج۔ الہٰی نام یاد رکھ۔ رما رنگ۔ آتم یؤ رؤ۔ روحانی الہٰی محبت اور سکون لے۔
ترجمہ:
دل کو اپنی محبت کی گرفت میں لے لینے والے خدا کی حمدوثناہ اور اسکی پانہ میں رہنا گناہوں کو مٹانے ی توفیق رکھتا ہے خڈا زندگی کی کامیاب بنانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ اے غافل سن سچے شرفا نیک ساتھیوں کی صحبت کی پہچان کر ۔ وہم و گمان اور گمراہی کے اندھیر ے کی محبت کی پہچان کر ۔ وہم وگمان اور گمراہی کے اندھیرے کے محبت کیوں بٹھک رہا ہے تھوڑے سےت ھوڑے کم سے کم وقت کے لئے ایک گھڑی آدھی خدا کو یاد کر اور زبان سے خدا کا نام لو۔ یہ ناکارہ اور نکما کام ہمیشہ کےلئے تیرا ساتھ نہ دیگا۔ اور یہ غلامی کا سبب بنتا ہے اسکی وجہ سے کروڑوں زندگیوں تک عذاب میں بھٹکتا رہیگا۔ اس لئے اے نانک سبق مرشد حاصل کرکے الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت میں دھیان لگا ذہن نشین کر اور الہٰی محبت میں محو وہکر ذہنی و روحانی سکو میں خوش رہ۔

. رنّچک ریت کھیت تنِ نِرمِت دُرلبھ دیہ سۄارِ دھریِ ॥
کھان پان سودھے سُکھ بھُنّچت سنّکٹ کاٹِ بِپتِ ہریِ ॥
مات پِتا بھائیِ ارُ بنّدھپ بوُجھن کیِ سبھ سوُجھ پریِ ॥
بردھمان ہوۄت دِن پ٘رتِ نِت آۄت نِکٹِ بِکھنّم جریِ ॥
رے گُن ہیِن دیِن مائِیا ک٘رِم سِمرِ سُیامیِ ایک گھریِ ॥
کرُ گہِ لیہُ ک٘رِپال ک٘رِپا نِدھِ نانک کاٹِ بھرنّم بھریِ ॥੩॥
لفظی معنی:
رنجک ۔ معمولی ۔ تھوڑا سا۔ ریت۔ بیج کھیت۔ تن۔ جسم۔ نرمت۔ داخل کیا۔ درکھ۔ نایاب دلہہ۔ جسم۔ سوار دھری۔ بنادیا۔ کھان پان۔ کھانے پینے کی نعمتیں۔ سودھے سکھ بھنچت۔ رہنے کے لئے آرام دیہہ مکان دیئے ۔ سنکٹ۔ مصیبت۔ بپتا۔ مصیب۔ ہری۔۔ مٹائی۔ مات پتا بھائی اربندھپ لوجھن کی سبھ سوجھ پری۔ تب۔ ماں ۔ باپ۔ بھائی اور رشتے دار کو بڑا ہوتا ہے ۔ آوٹ نکٹ ۔ نزدیک آتا ہے ۔ وکھم جری۔ خوفناک بڑھاپا۔ اے گن ہین۔ اے بے وصف ۔ دین کمین۔ مائیا کرم۔ دنیاوی دولت کے کیڑے ۔ سمرسوآمی ایک گھڑی ۔ ایک گھڑی کے لئے ہی خدا کو یاد کر ۔گرگیہہ لیو۔ ہاتھ پکڑ لو۔ کرپال کر باندھ۔ مہربان اور مہربانیوں کے خزانے ۔ کات بھرم بھری۔ شک و شبہات کی گٹھڑی اُتار ۔
ترجمہ:
اے انسان خدا نے معمولی سا بیج ماں کے پیٹ پتا کا بیج بوئیا جس طرح سے ( انسان ) کسان کھیت بوتا ہے تیر ایہ جسم تیار کردیا اور اس نے تجھے کھانے پینے اور رہنے بسنے کا سامان مہیا کیا اور تیری مصیبت دور کی ماں باپ بھائی اور رشتہ دار وں کو پہنچاننے اور سمجھنے ساری سمجھ عطا کی اور تو دن بدن بڑھتا گیا حتی کہ خوفناک بڑھاپا نزدیک آگا گیا اے بے اوصاف کمینے مائیا کے کپڑے کبھی تو گھڑی کے لئے خدا کو یاد کرجسنے تجھ پر اتنی بخششو کی بارش کی ہے ۔ اے مہربان خدا وند کریم مہربانیوں کے خزانے نانک کا ہاتھ پکڑا اور وہم وگمان شک و شبہات کی گٹھڑی اُتاردے۔

رے من موُس بِلا مہِ گربت کرتب کرت مہاں مُگھناں ॥
سنّپت دول جھول سنّگِ جھوُلت مائِیا مگن بھ٘رمت گھُگھنا ॥
سُت بنِتا ساجن سُکھ بنّدھپ تا سِءُ موہُ بڈھِئو سُ گھنا ॥
بوئِئو بیِجُ اہنّ مم انّکُرُ بیِتت ائُدھ کرت اگھناں ॥
مِرتُ منّجار پسارِ مُکھُ نِرکھت بھُنّچت بھُگتِ بھوُکھ بھُکھنا ॥
سِمرِ گُپال دئِیال ستسنّگتِ نانک جگُ جانت سُپنا ॥੪॥
لفظی معنی:
رے من موس ملا میہہ گربت۔ اے دل جس طرح سے چوہا اپنے بل میں غرور کتا ہے ۔ کرتب۔ کار۔ کام ۔ کرت۔ کرتا ہے ۔ مہاں مگھنا۔ بھاری بیوقوفوں والے ۔ سنپت۔ دولت ۔ دول ۔ جھولا۔ پینگ۔ پنگھوڑا۔ جھول۔ ہلارا۔ جھولت ۔جھولتا ہے ۔ مگن ۔ محو ۔ مست۔ گھگھنا۔ اُلو۔ بھرمت ۔ بھٹکنا۔ ست ۔ بیٹا ۔ فرزدہ۔ بنتا ۔ بیوی ۔ عورت۔ ساجن۔ دوست۔ سکھ بندھپ۔ آرام اور رشتے دار۔ تاسیؤ ۔ ان سے ۔ موہ بڑھیؤ۔ سوگھنا۔ ان سے بھاری محبت بڑھائی ہے ۔ بویؤ بیج اہنگ۔ خودی کا بیج بوئیا ہے ۔ مہم انکر۔ ممتا کا پھٹارا ۔ ملیت کا پھتآرا اؤدھ۔ عمر۔ گھنا ۔ پاپ۔ گناہ۔ میرت منجار۔ موت کا بلا۔ پسار مکھ نرکھت۔ منہ کھولے دیکھ رہا ہے ۔ بھنچت بھگت بھوکھ بھکھنا۔ کھاتا پیشا عیشق عشرت کرتا بھی بھوکا ہے ۔ سمر گوپال۔ یاد کر خدا۔ جو دیال ے ۔ ست سنگت۔ سچے نیک ساتھیوں ۔ جگ جانت سپنا۔ دنیا کو خوآب سمجھ۔
ترجمہ:
اے دل جس طرح چوہا اپنے بل میں غرور کرتا ہے اور بھاری جوہلوں والے کارنامے کرتا ہےد نیاوی دولت کے جھولے میں جھول رہا ہے اور دنیاوی دولت میں مدوہ الو کی طرح بھٹک رہا ہے ۔ بیٹابیوی دوست سکھ رشتہ دار ان سے محبت بڑھا رہا ہے تو نے یہ خود کابیج اور میری ملکیتی کا پھٹا راہو رہا ہے اور تیری عمر گناہوں میں گذر رہی ہے ۔ موت کا بلا منہ کھولے تیرے انظار میں ہے مگر تو کھاتے پیتے عیش عشرت رتے مزید دولت کا بھوکا ہ ۔ یاد کر مہربان خدا کو او ر سچے ساتھیوں کو اے نانک اس عالم کو ایک خوآب سمجھ۔

دیہ ن گیہ ن نیہ ن نیِتا مائِیا مت کہا لءُ گارہُ ॥
چھت٘ر ن پت٘ر ن چئُر ن چاۄر بہتیِ جات رِدےَ ن بِچارہُ ॥
رتھ ن اس٘ۄ ن گج سِنّگھاسن چھِن مہِ تِیاگت ناںگ سِدھارہُ ॥
سوُر ن بیِر ن میِر ن کھاننّ سنّگِ ن کوئوُ د٘رِسٹِ نِہارہُ ॥
کوٹ ن اوٹ ن کوس ن چھوٹا کرت بِکار دوئوُ کر جھارہُ ॥
مِت٘ر ن پُت٘ر کلت٘ر ساجن سکھ اُلٹت جات بِرکھ کیِ چھاںرہُ ॥
دیِن دزال پُرکھ پ٘ربھ پوُرن چھِن چھِن سِمرہُ اگم اپارہُ ॥
س٘ریِپتِ ناتھ سرنھِ نانک جن ہے بھگۄنّت ک٘رِپا کرِ تارہُ ॥੫॥
لفظی معنی:
دیہہ۔ جسم ۔ نہ گیہہ۔ نہ گھر۔ نہ نیہہ۔ نہ پیار۔ نہ نیتا۔ نہ ہر روز رہنے والے ۔ مائیا مست۔ دنیاوی دؤلت کا متوالا۔ کہاے گارہو ۔ کب تک غرور کریگا۔ چھتر۔ نہ حکمرانی چھتری۔ پتر۔ حکمرانی خط۔ چادر۔ چؤر۔ بہتی جات۔ ختم ہو جائینگے ۔ردے نہ بچار ہے ۔ دلمیں نہیں سوچتا۔ رتھ۔ اسو۔ گھوڑا۔ گج ۔ ہاتھی ۔ سنگھاسن ۔ تخت۔ چھن میہہ تیاگت۔ بہت جلد چھوڑ کر ۔ نانک سدھارہو ۔ ننگے چلے جاو گے ۔ سور۔ بہادر۔ بیر جنگجو۔ میر۔ بادشاہ۔ نہ خانم۔ خان ۔ سردار۔ سنگ۔ ساتھ۔ درسٹ نہار ہو۔ آنکھوں سے دیکھو گے ۔ کوٹ ۔ قلعے ۔ اوٹ۔ آسرے کوش۔ خزانے چھوٹا ۔ چھٹکارا۔ بکار۔ برے کام ۔ دود۔ دونوں۔ کر۔ہاتھ ۔ جھارہو۔ جھاڑتا ہے ۔ دوست۔ بیٹے ۔ بیوی ۔ ساتھی دوست ۔ الٹت جات۔ بدل جاتے ہیں۔ برکھ کی چاھر ہو۔ شجر کے سایہ کی طرح۔ دین دیال ۔ غریب پرور ۔ غریبوں پر مہربان۔ چھن چھن سمرہو۔ ہر وقت یاد رکھو ۔ اگم۔ انسانی عقل و ہو ش سے بعید ۔ اپرہو۔ اتنا وسیع کہ کنارہ نہیں۔ سر یپت۔ مالک دولت ۔ بھگونت ۔ تقدیر ساز ۔ کرپا کرتار ہو۔ مہربانی کرکے کامیاب بناؤ۔
ترجمہ:
اے انسانوں یہ جسم یہ گھر اور یہ دنیاوی دؤلت کی محبت یہ ہمیشہ اور صدیوی رہنے والے نہیں ہیں اے دنیاوی دولت کے متوالو کب تک ان کا غرور کرؤگے ۔ یہ حکمرانی چھتری اور یہفرمان اور شاہا چؤر اور چؤر بردار چلے جائینگے یہ کبھی دل میں سوچا ہی نہیں۔ رتھ ۔ گھوڑے ہاتھی شاہانہ تخت تھوڑے سے وقفے کے اندر چھور کر ننگے یہاں سےچلے جاو گے اور آنکھوں کے سامنے دیکھتے دیکھتے نہ بہادر نہ جنگجو اور لڑآ کے بلوان اور شاہ و سردار کوئی بھی تیرا ساتھی ہوگا۔ تقلے ۔ آسراے خزانے نجات نہ دلا سکیں گے ۔ گناہ کرنے کے باوجود بے پرواہ ہوکر گناہ کرتا ہے ۔ دوست نہ بیٹے نہ بیوی نہ دوست نہ ساتھ بدل جاتے ہیں درخت کے سائے کی طرح اے رحمان الرحیم غریبوں پر مہربان کرنے والے ہرجائی اسے کو ہر پل ہر گھڑی یاد کرؤ جو انسان عقل و ہوش سے بعید ہے اور نہایت وسعتوں والا ہے جو دنیاوی دولت کا مالک ہے ۔ اے مالک اے تقدیر ساز خادم نانک کو اپنی کرم و عنایت سے کامیاب بناو میں تیرے زیر پنا ہ ہوں۔

پ٘ران مان دان مگ جوہن ہیِتُ چیِتُ دے لے لے پاریِ ॥
ساجن سیَن میِت سُت بھائیِ تاہوُ تے لے رکھیِ نِراریِ ॥
دھاۄن پاۄن کوُر کماۄن اِہ بِدھِ کرت ائُدھ تن جاریِ ॥
کرم دھرم سنّجم سُچ نیما چنّچل سنّگِ سگل بِدھِ ہاریِ ॥
پسُ پنّکھیِ بِرکھ استھاۄر بہُ بِدھِ جونِ بھ٘رمِئو اتِ بھاریِ ॥
کھِنُ پلُ چسا نامُ نہیِ سِمرِئو دیِنا ناتھ پ٘رانپتِ ساریِ ॥
کھان پان میِٹھ رس بھوجن انّت کیِ بار ہوت کت کھاریِ ॥
نانک سنّت چرن سنّگِ اُدھرے ہورِ مائِیا مگن چلے سبھِ ڈاریِ ॥੬॥
لفظی معنی
پر ان ۔ زندگی۔ مان۔ عزت۔ وقار۔ مگ جوہن۔ راہ زنی۔ دان۔ بذریعہ خیرات۔ ہیت چیت۔ دلی محبت۔ سے ۔ پاری ۔ اکھٹی کی ۔ ساجن ۔ دوست۔ سین ۔ رشتہ دار۔ میت ست ۔ دوست اور فرزند۔ بھائی۔ تاہوتے لے رکھی نراری ۔ علیحدہ۔ دھاون پاون۔ پاؤں دوڑن ۔ کور۔ کفر۔ جھوٹ۔ کماون ۔ کمانے میں۔ ایہہ دھ۔ اس طریقے سے ۔ اوڈھ ۔ عمر۔ تن ۔ جاری ۔ جسم جلائیا۔ کرم ۔ اعمال۔ دھرم۔ فرائض انسانی ۔ سنجم۔ ضبط۔ پرہیز گاری ۔ سچ۔ پاکیزگی ۔ نیما۔ روزمرہ۔ چنچل۔ چالاک ۔ دہوکے باز۔ سنگ۔ ساتھ۔ سگل۔ سارے ۔ بدھ ۔ طریقے ۔ ہاری گنوالئے ۔ پس۔ حیوان۔ پنکھی۔ پرندے ۔ برکھی ۔ شجر۔ درخت۔ استھاور۔ پہاڑ۔ جون بھرمیؤ۔ بھٹکتا رہا ۔ کھن پل۔ جیسا ۔ تھوڑی سی دیر کے لئے بھی۔ نا نہیں سمریؤ۔ خدا کا یاد کیا۔ دینا ناتھ۔ عاجزوں انکساروں غریبوں کا مالک۔ پران پت ساری۔ سارے عالم کا مالک۔ کھان ۔ پان ۔ کھانا پینا۔ سیٹھ رس۔ بھوجن۔ میٹھے پر لط کھانے ۔ انت کی بار۔ بوقت آخرت ۔ ۔ کت کھاری ۔ کڑوے ہوجاتے ہیں۔ سنت چرن سنگ ادھرے ۔ نت کی صحبت میں بچتا ہے ۔ ہور مائیا مگن۔ باقی جو دنیاوی دولت میں محو ومجذوب ہیں۔ ڈاری ۔ لٹاکے ۔
ترجمہ:
زندگی خطرے میں ڈال عزت گنوابھیک مانگ کر راہ زنی کرکے دؤلت کی محبت میں دھیان لگا کر اکھٹی کرتے ہیں اور دوست ساتھی ، رشتہ دار بھائی بیٹے غرض یہ کہ سب سے چھپا کر رکھتے ہیں۔ لوگ دولت کی خاطر تگ و دؤ دہوکا فریب کرتے کرتے ساری زندگی ساری عمر ایسی کرنے سے گذار دیتے ہیں نیک اعمال پرہیز گاری روحانی پاکیزگی روز مرہ کی الہٰی یادوریاض اس دنیایو دہوکے فریب والی دنیاوی دولت کے لئے ترک کر دیتے ہیں ۔ حیوان پرندے ، شجر ، پہاڑ وغیرہ کی زندگیوں میں پھٹکتے پھرتے ہیں تھوڑے سے تھوڑے وقفے کے لئے بھی اس خالق مخلوقات مالک زندگی کار ساز عالم کا نام ست سچ حق و حقیقت میں دھیان نہیں لگاتے یاد نہیں کرتے یاد نہیں رکھتے ۔ کھانا پینا میٹھے پر لطف مزیدار نعمتیں بوقت آخرت گڑوے لگتے ہیں۔ اے نانک جو انسان خدا رسیدہ خادمان خدا کی صحبت و قربت اختیار کرتے ہیں اس عالم سے کامیابیاں حاصل کرکے جاتے ہیں باقی جو دنیاوی دولت کی محبت میں محو ومجذوب رہتے ہیں وہ دنیاوی زندگی کی مدعا و مقصد سے اس دنیا سے خالی ہاتھ جاتے ہیں۔

ب٘رہمادِک سِۄ چھنّد مُنیِسُر رسکِ رسکِ ٹھاکُر گُن گاۄت ॥
اِنّد٘ر مُنِنّد٘ر کھوجتے گورکھ دھرنھِ گگن آۄت پھُنِ دھاۄت ॥
سِدھ منُکھ٘ز٘ز دیۄ ارُ دانۄ اِکُ تِلُ تا کو مرمُ ن پاۄت ॥
پ٘رِء پ٘ربھ پ٘ریِتِ پ٘ریم رس بھگتیِ ہرِ جن تا کےَ درسِ سماۄت ॥
تِسہِ تِیاگِ آن کءُ جاچہِ مُکھ دنّت رسن سگل گھسِ جاۄت ॥
رے من موُڑ سِمرِ سُکھداتا نانک داس تُجھہِ سمجھاۄت ॥੭॥
لفظی معنی:
برہماوغیرہ شوجی وید اور رشی منی مزے سے الہٰی اوصاف پریم سے گاتے ہیں ۔ اندر اندر جیسے منی جستجو کرتے گورکھ زمین آسمان کی طرف آتے ہیں اور دوڑتے پھرتے ہین۔ ایسے انسان جنہوں زندگی گذارنے کا راہ راست صحیح طریقہ پالیا ہے ۔ عام انسان دیوتے اور دانوں مراد راکھشش ذاراسا بھی بھید نہیں پا سکے ۔ پیارے خدا کا پیار اور پیار کا لطف عبادت وریاضت خادم خدا اسکے دیدار مین محو ومجذوب ہوجاتے ہین۔ جو اُسے ترک کرکے دوسروں سے مانگتے ہیں اپنکے منہ دانت اور زبان سارے گھس جاتے ہیں۔ رے من موڑھ ۔ اے جاہل من اس آرام و آسائش پہنچانے والے کو یاد کر یاد کرھ خادم نانک تجھے سمجھاتا ہے ۔

مائِیا رنّگ بِرنّگ کرت بھ٘رم موہ کےَ کوُپِ گُبارِ پرِئو ہےَ ॥
ایتا گبُ اکاسِ ن ماۄت بِسٹا اس٘ت ک٘رِمِ اُدرُ بھرِئو ہےَ ॥
دہ دِس دھاءِ مہا بِکھِیا کءُ پر دھن چھیِنِ اگِیان ہرِئو ہےَ ॥
جوبن بیِتِ جرا روگِ گ٘رسِئو جمدوُتن ڈنّنُ مِرتُ مرِئو ہےَ ॥
انِک جونِ سنّکٹ نرک بھُنّچت ساسن دوُکھ گرتِ گرِئو ہےَ ॥
پ٘ریم بھگتِ اُدھرہِ سے نانک کرِ کِرپا سنّتُ آپِ کرِئو ہےَ ॥੮॥
لفظی معنی:
مائیا رنگ برنگ۔ دنیاوی دولت کا پریم۔ اُسکے صورت حال بدلنے والا ہے ۔ بھرم موہ کے کوپ پر یؤ ہے ۔ شک و شبہات وہم وگمان اور محبت کے اندھیرے غبار کو ئیں گراتا ہے ۔ غرور اتنا ہو جاتا ہے کہ آسمان تک پہنچتا ہے مگر اوقات اتنی ہے تیرا پیٹ ہڈیوں کیڑوں اور گندگی سےب ھرا ہو ا ہے ۔ اے انسان تو دولت کی خاطر ہر طرف دوڑتا ہے ڈاکہ زنی کرتا ہے بے علمی نے تیرے ساتھ فریب کیا ہے تیری جوانی ختم ہوگئی بڑھاپے نے قابو کر لیا ہے اور تجھے ایسی موت آئی کہ فرشتہ موت کے سزا برداشت کرنی پڑیگی ۔ بیشمار زندگیوں کی مصیبت اور دوزخ نصیب ہوگا۔ اور آخر مصیبت کے کوئیں میں گر یگا اور غرقاب ہوگا جو الہٰی عشق و محبت عبادت وریاضت کرتے ہیں وہ اے نانک خدا اپنی کرم وعنایت سے اپنا محبوب سنت بنا لیتا ہے ۔

گُنھ سموُہ پھل سگل منورتھ پوُرن ہوئیِ آس ہماریِ ॥
ائُکھدھ منّت٘ر تنّت٘ر پر دُکھ ہر سرب روگ کھنّڈنھ گُنھکاریِ ॥
کام ک٘رودھ مد متسر ت٘رِسنا بِنسِ جاہِ ہرِ نامُ اُچاریِ ॥
اِسنان دان تاپن سُچِ کِرِیا چرنھ کمل ہِردےَ پ٘ربھ دھاریِ ॥
ساجن میِت سکھا ہرِ بنّدھپ جیِء دھان پ٘ربھ پ٘ران ادھاریِ ॥
اوٹ گہیِ سُیامیِ سمرتھہ نانک داس سدا بلِہاریِ ॥੯॥
لفظی معنی:
گن سموہ۔ سارے اؤصاف ۔ پھل سگل منورتھ۔ سارے مقصدوں کے نتیجے ۔ پورن ۔ مکمل۔ آس۔ اُمید ۔ اوکھد ۔ دوائی۔ منتر تنتر۔ جادو۔ تعویذ۔ پردکھ پر ۔ دوسرں کے عذآب مٹانیوالا۔ سرب روگ۔ تمام بیماریاں ۔ کھنڈن۔ مٹانیوالا۔ گنکاری ۔ گنوں والا۔ بااوصاف ۔ کام ۔ شہوت ۔ کرودھ ۔ غصہ۔ مد ۔ غرور ۔ مستر۔ حسد۔ ونس۔ جاہے مٹ جاتا ہے ۔ نام اُچاری۔ الہٰی نام کی یادوریاض سے ۔ اشنان۔ زیارت ۔ دان ۔ خیرات۔ تاپن۔ تپسیا۔ سچ کریا۔ پاکیزگی ۔ چرن کمل۔ پائے پاک۔ برھ ۔الہٰی ۔ ہردے دھاری۔ دل میں بسانا ساجن۔ دوست۔ سکھا۔ ساتھی۔ ہر بندھپ۔ خدا رشتہ دار ہے ۔ جیئہ پران ۔ روح اور زندگی۔ جیئہ دھیان۔ زندگی کا آسرا۔ اوٹ گہی۔ آسرا لیا۔ سوآمی سمرتھیہہ۔ باتوفیق آقا۔ نانک داس ۔ سدبلہاری ۔ خادم نانک ہمیشہ قربان۔
ترجمہ:
سارے اوصاف اور تمام مقصدوں کے نتجے اور اُمیدیں پوری ہوئی ہیں ۔ دوسرے لوگوں کے ہر قسم کے عذآب مٹانے کے لئے دوائی ہے جادو ے تعویذ وغیرہ ہے اور اوصاف پیدا کرنے والا ہے شہوت غصہ ، غرور حسد اور خواہشات آغ بجھ جاتی ہے ۔ تمام بعتیں دور ہو جاتی ہیں۔ الہٰی نام کی یادوریاض سے اور زیارت خیرات ۔ تپسیا۔ جسمانی پاکیزگی کے اعمالات ان کی بجائے خدا دلمیں بسالیا ۔ اب خدا ہی ہمارا دوست اور رشتہ دار ہے اور زندگی کے لئےسہارا اور باتوفیق تمام قوتوں کے مالک کا آسرا لیا ہے خادم نانک اُس پر ہمیشہ قربان ہے ۔

آۄدھ کٹِئو ن جات پ٘ریم رس چرن کمل سنّگِ ॥
داۄنِ بنّدھِئو ن جات بِدھے من درس مگِ ॥
پاۄک جرِئو ن جات رہِئو جن دھوُرِ لگِ ॥
نیِرُ ن ساکسِ بورِ چلہِ ہرِ پنّتھِ پگِ ॥
نانک روگ دوکھ اگھ موہ چھِدے ہرِ نام کھگِ ॥੧॥੧੦॥
لفظی معنی:
آودھ ۔ ہتھیار۔ کٹیؤنہ جات ۔ کاتا نہیں جا سکتا۔ پریم رس۔ پیار کا لطف۔ چرن۔ کمل سنگ۔ پاک چرنوں کے ساتھ کا۔ داون بندھیؤ نہ جات۔ رسی سے باندھا نہیں جا سکتا۔ بدھے من درس مگ۔ جو دل الہٰی دیدار کے راستے میں بندھ گیا۔ پاوک حبریؤ نہ جات ۔ آگ سے جلائیا نہیں جا سکتا۔ رہیؤ جن دہور لگ ۔ رہؤ جن دہور لگ ۔ جنہیں خادم خدا کی دہول سے پیار ہوگیا ۔ نیر نہ ساکس ۔ بور۔ پانی ڈبو نہیں سکتا۔ چلیہہ ہر پنتھ پگ۔ جو خدا کے راہ پر جاتا ہے ۔ روگ۔ بیماری ۔ دوکھ ۔ عیب۔ اگھ ۔ گناہ۔ موہ۔ محبت۔ چھدے ہر نام گھگ ۔ الہٰی نام ست۔ سچ حق وحقیقت کے تیر سے گٹ جاتے ہیں۔
ترجمہ:
الہٰی محبت ہتھیاروں سے کاتی نہیں جا سکتی جو دل الہٰی دیدار کا راہگیر ہوگیا ہے رسی سے اُسکا راستہ روکا نہیں جاسکتا۔ جو خادم خدا کے پاؤں کا پیار ا ہوگیا آگ اُسے جلانہیں سکتی جو خدا کی راہ کا راہگیر ہوگای پانی اسے ڈبو نہیں سکتا۔ اے نانک بیماریاں عیب ۔ گناہگاریان اور محبت دنیاوی الہٰی نام کے تیر سے کٹ جاتے ہیں۔

اُدمُ کرِ لاگے بہُ بھاتیِ بِچرہِ انِک ساست٘ر بہُ کھٹوُیا ॥
بھسم لگاءِ تیِرتھ بہُ بھ٘رمتے سوُکھم دیہ بنّدھہِ بہُ جٹوُیا ॥
بِنُ ہرِ بھجن سگل دُکھ پاۄت جِءُ پ٘ریم بڈھاءِ سوُت کے ہٹوُیا ॥
پوُجا چک٘ر کرت سومپاکا انِک بھاںتِ تھاٹہِ کرِ تھٹوُیا ॥੨॥੧੧॥੨੦॥
لفظی معنی:
بہت سے لوگ بھاری کوشش کرتے ہیں کئی قسم کی اور چھ شاشتروں کو سوچ سمجھ رہے ہین جسم پہ سوآہ ملتے ہیں بہت سے زیارت اہوں کی زیارت کرتے ہیں۔ اور کمزور جسم اور سر پر جٹمیں باندھتے ہیں مگر الہٰی حمدوثناہ یادوریاض کے بغیر سارے عذآب پاتے ہیں جیسے مکڑی اپنی تاروں سے جال بناتی ہے اور ان تاروں سے پیار بڑھالیتی ہے آخر اسمیں پھنس کر عذاب پاتی ہے ۔ پرستش کرتے ہیں گنیش کے نشان اور چکر بناتے ہیں اور اپنے ہاتھوں سے اپنا کھانا تیار کرتے ہیں اور بیشمار طریقوں سے اپنی بناؤٹ بناتے ہیں۔

سۄئیِۓ مہلے پہِلے کے ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
اِک منِ پُرکھُ دھِیاءِ برداتا ॥
سنّت سہارُ سدا بِکھِیاتا ॥
تاسُ چرن لے رِدےَ بساۄءُ ॥
تءُ پرم گُروُ نانک گُن گاۄءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
اک من ۔ یکسو ہوکر ۔ پرکھ برداتا ۔ اس خدا کو بخشش کرنیوالے ہے ۔ سنت سہار۔ جو عاشقان الہٰی کے لئے آسرا ہے ۔ سدا بکھیاتا۔ جو ہمیشہ حاضر ناطر ہے ۔ تاس۔ اسکے چرن ۔پاؤں ۔ رودے بساؤؤ۔ دلمیں بساؤ۔ تؤ۔ تب۔ پرم گرؤ۔ پیر مرشد ۔ گن گادو اُسکے اوصاف کی تعریف کرؤ۔
ترجمہ:
اس خدا کو دل و دماغ یکجا یکسو کرکے یاد کرؤ جو بخشش کرنے والا ہے جو عاشقان الہٰی محبوبان خدا کا آسرا ہے جو سدا حاضر ناظر ہے ۔ اُسے دلمیں بساؤ تو پھر پیر مرشد گرونانک کے اوصاف کی تعریف کریں۔

گاۄءُ گُن پرم گُروُ سُکھ ساگر دُرت نِۄارنھ سبد سرے ॥
گاۄہِ گنّبھیِر دھیِر متِ ساگر جوگیِ جنّگم دھِیانُ دھرے ॥
گاۄہِ اِنّد٘رادِ بھگت پ٘رہِلادِک آتم رسُ جِنِ جانھِئو ॥
کبِ کل سُجسُ گاۄءُ گُر نانک راجُ جوگُ جِنِ مانھِئو ॥੨॥
لفظی معنی:
گن گاوؤ ۔ پرم گرو سکھ ساگر۔ حمدکرو اس پیرمشد کی جو آرام و آسائش کا سمندر ہے ۔ درت نوارن ۔ سبد سرے ۔ جو گناہوں کو مٹاتا ہے اور چشمہ کلام ہے ۔ گاہو کنبھیر دھیر۔ حمد کرؤ ۔ اسکی جو سنجیدہ ہے اور تحمل مزاج بھی ۔ مت ساگر۔ جو عقل و ہوش کا ہے سمندر۔ جسکا جوگی اور جنگم دھیان لگاتے ہیں۔ اندراد۔ اندر وغیرہ ۔ بھگت پر ہلادک۔ بھگت پرہلاد وغیرہ۔ آتم رس جن جانیؤ۔ جنہں روحانی لطف کی پہچان ہے ۔ کب کل ۔ اے کل شاعر۔ سجس گاوؤ۔ بڑھیا۔ تعریف کرتا ہوں۔ گر نانک ۔ راج جوگ جن مانیؤ۔ جو خانہ داری بھی طارق بھی اپنائیا ۔
ترجمہ:
میں اُس پیر مرشد رونانک کی تعریف کرتا ہون جو مرشد آرام و آسائش کا سمندر ہے جو بدعتوں گناہوں کو دور کر نیوالا ہے جو چشمہ کالما ہے ۔ جوگی اور جنگم جس کا دھیان کرکے گاتے ہیں اور وہ لوگ جو سنجیدہ اور تحمل مزاج ہیں۔ جو بلند سوچ عق و ہوش والے ہیں۔ جس پیر مرشد گرونانک روھانی سکون کی خوشی کی پہچان کی ہے اُس کو اندر اور پریلاد وغیرہ محیان الہٰی بھی گاتے رہے ہیں۔ اے شاعر کل اس پیر مرشد کےا چھے نیک وصفوں کی تعریف کرتا ہوں جس نے خانہ ( داری ) زندگی بھی گذاری اور طارق الدنیا بھی رہا ۔

گاۄہِ جنکادِ جُگتِ جوگیسُر ہرِ رس پوُرن سرب کلا ॥
گاۄہِ سنکادِ سادھ سِدھادِک مُنِ جن گاۄہِ اچھل چھلا ॥
گاۄےَ گُنھ دھومُ اٹل منّڈلۄےَ بھگتِ بھاءِ رسُ جانھِئو ॥
کبِ کل سُجسُ گاۄءُ گُر نانک راجُ جوگُ جِنِ مانھِئو ॥੩॥
لفظی معنی:
جنکاد۔ راجہ جنک وغیرہ۔ جگت جو گیسر۔ مکنن سمجھدار جوگی ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف والے ۔ پورن سرب کالا۔ سب طاقتوں میں کامل ۔ گاویہہ سنکاد۔ برہما کابیٹا گاتا ہے ۔ سادھ ۔ جس نے روحانی واخلاقی زندگی گذارنے کے طریقے سمجھنے کی کوشش کر رہے ہین۔ اچھل ۔ جنکو دہوکا نہیں دیا جاسکتا ۔ من جن۔ رشی منی ۔ گاویہہ گن دہوم ۔ دہرو بھگت بھی صفت صلاھ کرتا ہے ۔ اتل منڈلوے ۔ جسکا ٹھکانہ بدلنے والا نہیں۔ بھگت بھائے رس جانیؤ۔ جس نے عشق الہٰی عبادت وریاضت کے لطف کو سمجھا سجس۔ وہ تعریف ۔
ترجمہ:
گاتا ہے راجہ جنک اور الہٰی ملاپ کی جگت یا طریقہ کار کو جاننے والے جوگی جنکو مکمل الہٰی لطف ہے جو تمام طاقتوں والے ہین برہما کے بیٹے سنکا وغیرہ اور خدا رسیدہ پاکدامن سادھ روحانی طرز زندگی جینا یا گذارنا پالیا ہے اور جو اسے پانے کی کوشش میں ہیں۔ اور منی بھی گائے ہیں گروناک جو جسکو دنیاوی دولت دہوکا فریب نہیں دے سکتی ۔ اُسے دہوم رشتی بھی گاتا ہے جسکا مقام مستقل ہے جسے بھگتے کے لطف کی سمجھ ہے شاعر کل تعریف کرتا ہے گرونانک کی جس نے خانہ دار اور طارق کا لطف لیا ہے ۔

گاۄہِ کپِلادِ آدِ جوگیسُر اپرنّپر اۄتار ۄرو ॥
گاۄےَ جمدگنِ پرسرامیسُر کر کُٹھارُ رگھُ تیجُ ہرِئو ॥
اُدھوَ اک٘روُرُ بِدرُ گُنھ گاۄےَ سرباتمُ جِنِ جانھِئو ॥
کبِ کل سُجسُ گاۄءُ گُر نانک راجُ جوگُ جِنِ مانھِئو ॥੪॥
لفظی معنی:
کپلاد۔ کیل رشی وغیرہ ۔ آو جوگیسر۔ جو پرانے جوگی ہیں۔ اپرنپر ۔ جسکا کنارہ معلو م نہیں ہوسکتا۔ ہ رس پورن ۔ الہٰی لطف میں کامل۔ سرب کالا۔ ساری طاقتوں والے ۔ سنکاد ۔ برہما کا بیٹا ۔ جمدگن ۔ ایک رجاہ اور پر سرام کر کٹھار۔ پر سدام جسکے ہاتھ کہار آتھا۔ رگھ تیج ہریؤ۔ رام چندرنے عطمت کھوئی۔ اودہو اور اگرور جو درویش ہوئے ہیں بدربھ ایک بھگت تھا۔ سر باتم۔ سب میں بستے خدا کو سمجھا۔
ترجمہ:
کپل وغیرہ رشی اور بڑے بڑے جوگی جنہون نے پیر مرشد کو گاتے ہیں تعریف کرتے ہیں گرونانک کی اور جمدگن کا بیٹا پرسرام جسکے ہاتھ میں کہاڑا تھا کتھریؤ ں کو مارنے کے لئے طاقت رام چندر نے ختم کی جس پیر مرشد نانک۔ سب اور سارے عالم مین بسے والے خدا کی پہچان کی ہے اُسے ادہو ار کر اور بدربھی تعریف کرتے ہیں کل شاعر بھی تعریف کرتا ہے اُس نانک جو خانہ داری بھی تھا اور طارق بھی ۔

گاۄہِ گُنھ برن چارِ کھٹ درسن ب٘رہمادِک سِمرنّتھِ گُنا ॥
گاۄےَ گُنھ سیسُ سہس جِہبا رس آدِ انّتِ لِۄ لاگِ دھُنا ॥
گاۄےَ گُنھ مہادیءُ بیَراگیِ جِنِ دھِیان نِرنّترِ جانھِئو ॥
کبِ کل سُجسُ گاۄءُ گُر نانک راجُ جوگُ جِنِ مانھِئو ॥੫॥
لفظی معنی:
گاولہہ ۔ گن ۔ صفت صلاح کرتے ہیں۔ چار برن چاروں فرقے ۔ برہمن ۔ کھتری ۔ ویش اور شودر اور جگیوں کے چھ فرقے ۔ سمرنتھ گنا۔ اوصاف یاد کرتے ہیں ۔ سیس سہس جہباشیش ناگ جسکی ھتھیں۔ ہزار زبان۔ رس۔ مزے سے ۔ آدانت ۔ اول و آخر ۔ لولاگ دھنا۔ پریم پیا اور دھیان سے ۔ مہادیو ۔ شوجی بیراگی ۔ طارق۔ نرنتر لگاتار۔ راج جوگ۔ کانہ داری اور طارق۔
ترجمہ:
چاروں فرقے اور چھ بھیکھ جیوگیوں کے برہما وغیرہ سیس ناگ زبانوں سے جو ہزار زبانوں والا ہے پر لطف پریم سے دھیان دیکر گن گاتا ہے ۔ شوجی جو طارق تھا اس دنیا سے لگا تار دھیان دیکر پہچان کی خدا کی اے شاعر کل خوبصورتی سے گا اس نانک کو جس نے خانہ داری بھی اور طارق بھی ہوا۔

راجُ جوگُ مانھِئو بسِئو نِرۄیَرُ رِدنّترِ ॥
س٘رِسٹِ سگل اُدھریِ نامِ لے ترِئو نِرنّترِ ॥
گُنھ گاۄہِ سنکادِ آدِ جنکادِ جُگہ لگِ ॥
دھنّنِ دھنّنِ گُرُ دھنّنِ جنمُ سکزتھُ بھلوَ جگِ ॥
پاتال پُریِ جیَکار دھُنِ کبِ جن کل ۄکھانھِئو ॥
ہرِ نام رسِک نانک گُر راجُ جوگُ تےَ مانھِئو ॥੬॥
لفظی معنی:
ویسؤ نرویر ردنتر۔ بلادلی دشمنی بسے ۔ سگل سر شٹ۔ ادھر۔ سارے عالم کا بچاؤ ہوا۔ نام لے تریؤ نتر۔ الہٰی نام ست ۔ سچ حق و حقیقت کی یادوریاض سے کامیاب ہوئے ۔ سنکاوغیرہ ۔ برہما کے چارون بیٹے اور سابقہ جنک راجہ وغیرہ ۔ جگیہہ لگ۔ ہر زمانے میں۔ سکیئتھ ۔ کامیاب۔ بھلو۔ اچھا ۔ نیک۔ جگ۔ دیا۔ پاتال۔ پری۔ زیر زمین دنیا ۔ جسکار دھن۔ فتح فتح کے آوازے ۔ وکھانیؤ۔ بیا ن کرتا ہے ۔ ہر نام رسک ۔ الہیی نام کا لطف اندوز۔
ترجمہ:
گرونانک جس نے گھریلو زندگی بھی بسر کی اور ارق بھی رہا دلمیں بلا دشمن خدا بسائیا جسکے نام سے اور یادوریاض سے سارے عالم نے زندگیاں کامیاب بنائیں ۔ سنکا د وغیرہ او جنک وغیرہ برائے رشی بہت سے دیرنہ زمانے سے حمدوثناہ کررہے ہیں وہ کہہ رہے ہیں شاباش گرنانک شاباش دنیا میں آتا تیرا سپھل ہے ۔ شاعر ل عرض گذارتا ہے اے الہٰی نام کے لطف اندوز پیر مرشد نانک زیر زمین کے لوگ فتح فتح کے آواز اور آوازون کی گونج اُٹھ رہی ہے ۔ تو نے خانہ دار ی اور طارق الدنیا کا لطف لیا اے نانک ۔

ستجُگِ تےَ مانھِئو چھلِئو بلِ باۄن بھائِئو ॥
ت٘ریتےَ تےَ مانھِئو رامُ رگھُۄنّسُ کہائِئو ॥
دُیاپرِ ک٘رِسن مُرارِ کنّسُ کِرتارتھُ کیِئو ॥
اُگ٘رسیَنھ کءُ راجُ ابھےَ بھگتہ جن دیِئو ॥
کلِجُگِ پ٘رمانھُ نانک گُرُ انّگدُ امرُ کہائِئو ॥
س٘ریِ گُروُ راجُ ابِچلُ اٹلُ آدِ پُرکھِ پھُرمائِئو ॥੭॥
لفظی معنی:
ست جگ ۔ وہ دؤر جب ۔ حقیقت مقبول عام تھی۔ تے مانیؤ۔ اے نانک تو نے لطف اُٹھائیا۔ چھلیؤ بل۔ بل سے فریب کیا۔ باون بھائیو۔ باون سے کیا پیار۔تیرتے ۔ زمانے کے تیسرے دور میں۔ گھوہیں والا۔ کہلیؤ۔ کہلائیا۔ دو آپر۔ زمانے کے دوسرے دور ۔ کرشن ۔ جس نے مرااکھش قتل کیا تھا۔ کرتار ۔ کامیاب ۔ راج ۔ حکومت۔ بھگتیہہ جن جھگتوں ۔ ابھے ۔ بیکوفی۔ پرمان۔ مقبول عام ایچل ۔ قائم دائم۔ اٹل۔ مستقل ۔ آد پرکھ ۔ اکال پرکھ ۔
ترجمہ:
اے نانک ۔ دور حقیقت ست جگ میں بھی تو نے ہی گھریلو زندگی طارق الدنیا ہے لطف لیا تو نے ہی فریب دیاراد بل کو بامن بننتا پسند آئیا تجھے تر لیتے دور زمانں میں گکھو ونسی رام کہانیا تو نے لہذا میرے لئے تو ہی ہے بامن اور تو ہی رام ہے دوآ پر میں کرش مراد تھا تو ہی اور تو نے ہی کھنس کو موت کے گھاٹ اُتار ۔ اگر سین کنس کو تخنت بٹھائیا اور بیخوفی بخشی پیاروں کو ۔ اس لئے اے گرونانک میرے لئے توہ ی کرشن ہے ۔ اے نانک اس کل کے دور مں سے توفیق والا اور گروانگیر اور امرداس کہلائیا اور ہے فرمان خدا کا حکمرانی کی ہے ۔ صدیوی اور مستقل بھی ۔

گُنھ گاۄےَ رۄِداسُ بھگتُ جیَدیۄ ت٘رِلوچن ॥
ناما بھگتُ کبیِرُ سدا گاۄہِ سم لوچن ॥
بھگتُ بینھِ گُنھ رۄےَ سہجِ آتم رنّگُ مانھےَ ॥
جوگ دھِیانِ گُر گِیانِ بِنا پ٘ربھ اۄرُ ن جانھےَ ॥
سُکھدیءُ پریِکھ٘ز٘زتُ گُنھ رۄےَ گوتم رِکھِ جسُ گائِئو ॥
کبِ کل سُجسُ نانک گُر نِت نۄتنُ جگِ چھائِئو ॥੮॥
لفظی معنی:
سم لوچن ۔ ایک آنکھ ۔ مراد ۔ برابر۔ بھگت مین گن روے ۔ یہ اوصاف یاد کرتا ہے ۔ سہج آتم رنگ مانے ۔ روھانی خوشی کا لطف لیتا ہے ۔ جوگ دھیان ۔ الہٰی ملاپ میں توجہ اور علم مرشد کے بغیر کسی کی پہچان نہیں کرتا ۔ سکھدیو ۔ بیاس کا لڑکا ۔ پریکھت ۔ ارجن کا پوتا۔ اور ابھمیو کا لڑکا تھا۔ گن روے ۔ گن گاتا ے ۔ نانک کی تعریف ہر روز نئی سے نئی ہو رہی ہے ۔
ترجمہ:
گرنانک کی تعریف بھگت نامدیو اور کبیر گارہے ہیں جنکو دیدار خدا سے ہے حاصل بھگت مین بھی ہے تعریف نانک کی کررہا ہ ۔ جو پر سکون روحانیت کا لطف ہے اُٹھا رہا وہ سبق مرشد کے بغیرحوگ وغیرہ کے طریقے نہین جانتا خدا کے سوا سکھدیوجی تے پرلھت بھی ہے نان کے گن گارہا اور گوتم رشی کا بھی ہے اسمیں ذکر شاعر کل اعلے شہرت نانک دنیا کی ہر روز نیا آچر ہے اپنا پار ہی ۔

گُنھ گاۄہِ پازالِ بھگت ناگادِ بھُزنّگم ॥
مہادیءُ گُنھ رۄےَ سدا جوگیِ جتِ جنّگم ॥
گُنھ گاۄےَ مُنِ ب٘ز٘زاسُ جِنِ بید ب٘ز٘زاکرنھ بیِچارِء ॥
ب٘رہما گُنھ اُچرےَ جِنِ ہُکمِ سبھ س٘رِسٹِ سۄاریِء ॥
ب٘رہمنّڈ کھنّڈ پوُرن ب٘رہمُ گُنھ نِرگُنھ سم جانھِئو ॥
جپُ کل سُجسُ نانک گُرُ سہجُ جوگُ جِنِ مانھِئو ॥੯॥
لفظی معنی:
پایال۔ پاتال ۔ زیر زمین ۔ ناگاد۔ شیش ناگ۔ ناگ راجہ۔ بھویٹگم۔ سانپ۔ مہادیؤ ۔ شوجی ۔ گن روے ۔ گن گاتا ہے ۔ من بیاس۔ پیاس رشی ۔ جن دبدویاکرن وچاریا۔ جسنے گرائمر کے ذریعے ویدون کو سمجھا ۔ برہمانے الہٰی ھکم سے سارے عالم کو سنوار ا ہے ۔ برہمنڈ کھنڈ ۔ کل عالم اور اسکے کطے پورن برہم ۔ کامل خدا۔ نرگن ۔ سرگن۔ سب میں بسنے والا اور واحد ۔ سم برابر۔ جانؤ پہچانا۔
ترجمہ:
پاتال مین بھی شیش ناگ وغیرہ اور سانپ تعریف نانک کی کرتے ہیں جس گرونانک نے روحانی وزہنی سکون کو الہٰی ملاپ کس زریعہ سمجھا ہے اے شاعر کل اس باشہرت ہستی نانک کو جس نے گھریلو اور طارانہ زندگی کا لطف لیا ہے یاد کر۔

گُنھ گاۄہِ نۄ ناتھ دھنّنِ گُرُ ساچِ سمائِئو ॥
ماںدھاتا گُنھ رۄےَ جین چک٘رۄےَ کہائِئو ॥
گُنھ گاۄےَ بلِ راءُ سپت پاتالِ بسنّتوَ ॥
بھرتھرِ گُنھ اُچرےَ سدا گُر سنّگِ رہنّتوَ ॥
دوُربا پروُرءُ انّگرےَ گُر نانک جسُ گائِئو ॥
کبِ کل سُجسُ نانک گُر گھٹِ گھٹِ سہجِ سمائِئو ॥੧੦॥
لفظی معنی:
ناناتھ ۔ نو مشہور جوگی۔ گورمکھ مچھندرناتھ ۔ وغیرہ وغیرہ ۔ ساچ سمایؤ ۔ حقیقت ۔ سچے خدا میں محو ومجذوب ۔ دھن گر۔ قابل تعریف۔ مان دھاتا۔ ایک راجہ ۔ گن روے گن گاتا ہے ۔ چکر ورتی ۔ سب راجاؤں پر حکمران شہنشا ۔ کہلائیؤ ۔ کہلاتا تھا۔ بل راؤ۔ بل راجہ ۔ سپت ۔ پاتال بسنے ۔ سانوین پاتال جو رہتا تھا ۔ بھر تھر۔ ایک جوگی گرسنگ رہنتے ۔ جو مرشد کے ساتھ رہتا تھا۔ دوربا ۔ دوداسا۔ رشتی۔ پرریو انگرے ۔ درباسا رستی ۔ پرورو۔ راجہ ۔ انگریؤ ۔ ایک مشہور رشی۔
ترجمہ:
نوناتھ مرشد نانک کے گن گاتے ہیں۔ شاباش ہے قابل ستائش ہے مرشد بھی جسکا ملاپ خدا سے ہے جس ماندھاتا نے شہنشاہ کہائیا تھا وہ بھی نانک کے اوصافوں کی کرتا تھا تعریف ۔ ساتوین رہتا ہوا بل راجہ بھی تعریف ناناک کی کرا تھا ۔ مرشد کا ساتھی ہوتے ہوئے بھر تھری نانک کے گن گاتا تھا ۔ دربا سارچی بور رؤراجہ رشی انگر کے حمد نانک کی کرتے تھے اے شاعر کل اچھی تعریف گرونانک کی اور شہرت ہے ہر دلمیں بسی ہوئی ۔

سۄئیِۓ مہلے دوُجے کے ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سوئیِ پُرکھُ دھنّن کرتا کارنھ کرتارُ کرنھ سمرتھو ॥
ستِگُروُ دھنّنُ نانکُ مستکِ تُم دھرِئو جِنِ ہتھو ॥
ت دھرِئو مستکِ ہتھُ سہجِ امِءُ ۄُٹھءُ چھجِ سُرِ نر گنھ مُنِ بوہِز اگاجِ ॥
مارِئو کنّٹکُ کالُ گرجِ دھاۄتُ لیِئو برجِ پنّچ بھوُت ایک گھرِ راکھِ لے سمجِ ॥
جگُ جیِتءُ گُر دُیارِ کھیلہِ سمت سارِ رتھُ اُنمنِ لِۄ راکھِ نِرنّکارِ ॥
کہُ کیِرتِ کل سہار سپت دیِپ مجھار لہنھا جگت٘ر گُرُ پرسِ مُرارِ ॥੧॥
جا کیِ د٘رِسٹِ انّم٘رِت دھار کالُکھ کھنِ اُتار تِمر اگ٘ز٘زان جاہِ درس دُیار ॥
اوءِ جُ سیۄہِ سبدُ سارُ گاکھڑیِ بِکھم کار تے نر بھۄ اُتارِ کیِۓ نِربھار ॥
ستسنّگتِ سہج سارِ جاگیِلے گُر بیِچارِ نِنّمریِ بھوُت سدیِۄ پرم پِیارِ ॥
کہُ کیِرتِ کل سہار سپت دیِپ مجھار لہنھا جگت٘ر گُرُ پرسِ مُرارِ ॥੨॥
لفظی معنی:
سوئی پرکھ دھن ۔ وہی ہستی قابل ستائش ہے ۔ کرتا ۔ کرنیوالا۔ کارن کرتار کرن۔ کارن ۔ سبب۔ کرتار۔ کرنیوالے ۔ کرن ۔ مراد جو اسباب بناتا ہے ۔ سمرتھ ۔ جس میں توفیق ہے ۔ سبب بنانے ی مستک پیشانی دھرپو ۔ جن ہتھو ۔ جس نے تیری پیشانی پر ہمددانہ ہاتھ رکھا۔ امیؤڈ ٹھو جھج۔ آب کی خوب بارش ہوئی۔ اور جسکی برکت سے انسان رشی منی ولی اولیا ظاہر طور پر اس سے ترستر ہوئے ۔ اور تو نے عذاب دہندہ موت کو پانی وقت سے مٹادیا اور دل کو بھٹکن سے منع کیا اور پانچوں احساسات بد یر قابلو پائیا ۔
اے انگدگرو تو نے گرو نانک کے در پر بڑ کر عالم کو فتح کیا اور تو نیک اور نیکی کا کھیل کھیل رہا ہے اور سب پر یکسان نظر ہے تیری خدا سے محبت کی وجہ سے تیرا دل و دماغ اور خیالات کی روانگی روحانی سکون سے الہٰی محبت میں محو ومجذوب ہے اے شاعر کل بہادر نو ساتون براعظوں میں کہہ کہ لینا جی الہٰی سرت والے گرو نانک کی چھوہ سے سارے عالم کی مرشد ہوگئے ہیں۔
ترجمہ:
قابل ستائش ہے کارساز کرتار جو سب کے دلمیں بستا ہے اور ہر طرح کی کار کرنے کی توفیق رکھتا ہے جو اس عالم کی بنیاد اور قابل ستائش ہے گروانگد نانک جس نے گرو انسد کی پیشانی پر امدادی ہاتھ رکھا ہے مرشدی کا اور پیری کا۔ اے انگد تب آسانی فرشتہ رشی منی ولی اقلئے اور انسنا متاثر ہوئے ظاہر اے گروانگد تو عذاب دہندہ روحانی موت کو اپنی اور دل کو بھٹکنے سے بچایا پانچوں احسات بد پر قابو پالیا اور گرو انگدنے گرونانک کے در پر پڑ کر ایک عالم پر فتح حاصل کر لی اور مساوا ت کا کیل کھیل رہا ہے مراد سب پر تیری نظر عنایت و شفقت یکساں ہے ۔ خداوند کریم سے پریم پیار تیرے خیالت کی پرواز پورن و کام پر سکون اور خوشیوں سے آراستہ ہے اے شاعر کل سہار کہہ کہ ساتھو براعظوں میں گرو نانک کی چھوہ و سایہ سے لہنے کی شہرت و عظمت سارے عالم میں ہو رہی ہے ۔

تےَ تءُ د٘رِڑِئو نامُ اپارُ بِمل جاسُ بِتھارُ سادھِک سِدھ سُجن جیِیا کو ادھارُ ॥
توُ تا جنِک راجا ائُتارُ سبدُ سنّسارِ سارُ رہہِ جگت٘ر جل پدم بیِچار ॥
کلِپ ترُ روگ بِدارُ سنّسار تاپ نِۄارُ آتما ت٘رِبِدھِ تیرےَ ایک لِۄ تار ॥
کہُ کیِرتِ کل سہار سپت دیِپ مجھار لہنھا جگت٘ر گُرُ پرسِ مُرارِ ॥੩॥
لفظی معنی:
جاکی درسٹ۔ جسکی نظر ۔ انمرت دھیار۔ آب حیات کا بہاؤ ہے ۔ کالخ کھن اُتار۔ جو دل ذہن پر بدکاریوں (کے ) کی سیاہی اور سیاہ داغ ہیں بہت جلد اتار دیتا ہے ۔ تمراگیان ۔ لاعلمی اور جہالت کا اندھیر غبار۔ جاہے درس دآر۔ اسکے در کے دیدار سے زائل ہو جائتے ہیں۔ اوئے جو سیو یہہ سبد سار ۔ جو اسکے بلند کلام کی یادوریاض کرتے ہیں۔ گاکھڑی ۔ دشوار ۔ دکھم۔ سخت۔ تے نر۔ ان شخصوں کو۔ بھو اتار۔ اس زندگی کے خوفناک سمندر سے پا ر کرتا ہے ۔ نرھار۔ گناہوں اور براہوں کا بوجھ ہلکا کرتا ہے ۔ مراد نجات دلاتا ہے ۔ ست سنگت سہج سار۔ اچھی سچی سچے پاک انسانوں کی صحبت و قربت اختیار کرکے ۔ جاگیلے گربیچار۔ خیالات مرشد بیدار ہوتے ہیں مراد ذہن نشین ہوتے ہیں۔ نمری بھوت ۔ عاجزانہ وانکسارانہ عادات۔ صدیوی۔ ہمیشہ۔ پرمپیار۔ نہایت پیار۔ کیرت ۔ صفت صلاح۔
ترجمہ:
جس انگدویو کی نظر آب حیات برسانےو الی ہو اور گناہوں برائیوں کی سیاہ داغ دور کرنے کی توفیق رکھتے ہوں اور لا علمی و جہات کا غبار اندھیرا در کے دیدار سے دور ہو جات اہے ۔ جو اسکے بلند خیالی کلام کو ذہن نشین اور یادوریاض کرتا ہے اور یہ دشوار مشکل کام کرتا ہے وہ اسے دنیاوی زندگی کے سمندر سے عبور کرکے بدیوں اور برائیوں سے نجات دلاتا ہے ۔ وہ سچی صحبت اور پر سکون روحانی راحت برھری زندگی حاصل کرتے ہیں۔ اور انکے خیات کی قوت سے انکے دل کو بیداری حاصل ہوتی ہے وہ ہمیشہ عاجزانہ انکسارانہ اور پیار بھری عادت والے ہوجاتے ہیں۔ اے شاعر کل سہارا۔ بتادے کہ مرشد عالم نانک کی چھوہ سے گروانگدویو لہنے کی نیک اور نیکی شہرت عالم کے ساتوں براعظموں میں پھیل گئی ہے ۔

تےَ تا ہدرتھِ پائِئو مان سیۄِیا گُرُ پرۄانُ سادھِ اجگرُ جِنِ کیِیا اُنمانُ ॥
ہرِ ہرِ درس سمان آتما ۄنّتگِیان جانھیِء اکل گتِ گُر پرۄان ॥
جا کیِ د٘رِسٹِ اچل ٹھانھ بِمل بُدھِ سُتھان پہِرِ سیِل سناہُ سکتِ بِدارِ ॥
کہُ کیِرتِ کل سہار سپت دیِپ مجھار لہنھا جگت٘ر گُرُ پرسِ مُرارِ ॥੪॥
لفظی معنی:
تے نؤ۔ تو نے تو۔ درڑیؤ۔ پختہ طور پر ۔ ذہن نشین ۔ نام ۔ ست سچ حق و حقیقت ۔ اپار۔ جو اعداد و شمار سے باہر ہے ۔ یم۔ پاک۔ جاس۔ جس شہرت ۔ بتھار۔ پسارا۔ پھیلاؤ۔ سادھک۔ سدھ۔ جن کا ملاپ خدا سے ہواچکا ہے ۔ یا جنہوں نے زندگی کا راہ راست پالیا ہے اور ج کوشش میں ہیں۔ سجن ۔ نیک انسان ۔ جیئہ کا ادھار۔ زندگی کا آسرا ۔ جنک راجہ اوتار۔ مراد راجہ جنک کی مانند۔ بیلاگ۔ شبد سنسار سار ۔ دنیا میں تیرا کلام بلند پایہ ہے ۔ تو دنیا میں ۔ اسطرح سے ہے ۔ جیسے کنول کا پھلو پانی میں۔ کلپتر روگ بدار۔ تو بہشتی شجر یا یارجات ۔ روگ بداربیماریاں مٹانے والا۔ سنسار تاپ بدار۔ دنیاوی عذاب مٹانیوالا۔ آتما ترید ۔ روح۔ رجو ستو طمعوں میں مصروف۔ تیرے ایک لوتار۔ تجھ میں پیار ہے ۔ سپت دیپ مجھار۔ ساتوں براعظموں میں مرشد عالم کی چھوہ ہسے سار عالم میں شہر پھیل گئی ہے ۔
ترجمہ:
اے مرشد انگد تو نے تو اکال پر کھ کے اپار نام کو اپنے ذہن اور دل د دماغ میں نشین کیا ہوا ہے اور تیری پاک شہرت سارےعالم میں پھیلی ہوئی ہے تو تو سادہوؤں سنتوں پارساؤں کی زندگی کے سہارا ہو تو جنکو راجے کی طرح بیلاگ ہے دنیا میں بلند اعلے کلام اہمیت رکتھا ہے تو دنیا میں اسطرح سے بیلاگ ہے جس طرح سے کنول کا پھول پانی میں۔ اے انگدیو گروتو کلپتر یا پار جات کے شجر کی طرح بیماریاں دور کرنے والا دنیاوی عذاب مٹانیوالا تینوں اوصاف کی زندگی گذارنے والے تجھ سے پیار کرتے ہیں خدا رسیدہ مرشد عالم کی چھوہ پراپت لہنے کی شہرت باتوں براعظموں میں ہے ۔

د٘رِسٹِ دھرت تم ہرن دہن اگھ پاپ پ٘رناسن ॥
سبد سوُر بلۄنّت کام ارُ ک٘رودھ بِناسن ॥
لوبھ موہ ۄسِ کرنھ سرنھ جاچِک پ٘رتِپالنھ ॥
آتم رت سنّگ٘رہنھ کہنھ انّم٘رِت کل ڈھالنھ ॥
ستِگُروُ کل ستِگُر تِلکُ ستِ لاگےَ سو پےَ ترےَ ॥
گُرُ جگت پھِرنھسیِہ انّگرءُ راجُ جوگُ لہنھا کرےَ ॥੫॥
لفظی معنی:
درسٹ دھرت ۔ نگاہ کرتے ہی۔ تم ہرن ۔ طمع ۔ لالچ۔ تم ہرن۔ لاعلمی کا اندھیرا ۔ دہن گھ ۔ گناہوں کو جلا نیوالا پاپ۔ پرناسن۔ گناہوں کو مٹانیوالا ۔ سبد سور۔ کلام کا ماہر۔ بلونت۔ طاقتور۔ کام ارکرودھ بناسن ۔ شہوت اور غصہ مٹانیوالا لوبھ موہ دس گرن۔ لالچ اور دنیاوی محبت پر قابو پانیوالا۔ آتم رت سنگرہن۔ روحانیت کو یکجا کرنیوالے ۔ سرن جاچک پرتپالن۔ زیر پناہ آئے بھکاری کی پروش کرنیوالے ۔ کہن انمرت کل ڈھالن۔ تیرے بول۔ آب حیات برسانے کی قوت کا ہنر ہیں۔ سگ ر کل۔ اے شاعر کل۔ سچے مرشد نے ۔ سگر گلک۔ سچے مرشد نے ۔ مسند نشینی کا نشان۔ ست۔ اس یقین سے کہ ضرور لاگے سو پہ ترے ۔ جوتیرے پاؤں پڑیگا۔ وہ کامیاب ہوجائیگا۔ گرجگت پھر نیسیہہ انگریؤ راجھ جوگ لہنا کرے ۔
ترجمہ:
اے گرو انگد دیوجی جس پر تمہارے نظر عنایت و شفقت جاتی ہے اسکے ذہن و قلب کے اندھیرے لاعلمی کو دور کرتی ہے گناہوں کو جلا ڈآلتی ہے اور اچھی طرح سے مٹادیتی ہے ۔ غصے اور شہوت کو مٹانے کے لئے تیرا سبق کلام بلند طاقتی ہے ۔ لالچ اور دنیاوی محبت نے زیر کر رکھے ہیں اور بھکاریوں کی پرورش کرتا ہے ۔ تو روحآنیت مو محوومجذوب اور روحانی پیار کا خزانہ ہے تیرا کلام آب حیات کا شمہ ہے ۔ اے کل سہارا سچا مرشد انگدویو مرشدوں کا بھی مرشد ہے جو ایمان ویقین سے اسکے پاؤں پڑتا ہے وہ کامیاب ہو جاتا ہے مرشد عالم فرزند پھر و شاہ انگدیو سابقہ لہنا گھریلو اور طریقت کرتا ہے ۔

سدا اکل لِۄ رہےَ کرن سِءُ اِچھا چارہ ॥
د٘رُم سپوُر جِءُ نِۄےَ کھۄےَ کسُ بِمل بیِچارہ ॥
اِہےَ تتُ جانھِئو سرب گتِ الکھُ بِڈانھیِ ॥
سہج بھاءِ سنّچِئو کِرنھِ انّم٘رِت کل بانھیِ ॥
گُر گمِ پ٘رمانھُ تےَ پائِئو ستُ سنّتوکھُ گ٘راہجِ لزوَ ॥
ہرِ پرسِئو کلُ سمُلۄےَ جن درسنُ لہنھے بھزوَ ॥੬॥
لفظی معنی:
سدا۔ ہمیشہ ۔ اکل۔ اکال پرکھ ۔ مراد ۔ خڈا۔ لو۔ محبت۔ دھیان۔ کرن سیؤ۔ اعمال میں ۔ اچھا چار ہو۔ خواہش کے مطابق مراد۔ آزاد۔ درم سپور۔ جیسے پھلدار۔ شجر۔ جیؤ نوے ۔ جیسے جھکتا ہے ۔ کھوے ۔ برداشت کرتا ہے ۔ کس ۔ ظلم و ستم۔ بمل بیچاریہہ۔ پاک خیاات ۔ ایہے تت۔ اسی حقیقت ۔ سرب گت۔ ساری حالتوں میں۔ الکھ بڈانی ۔ حیران کن انسانی عقل و ہوش سے بعید ۔ سہج بھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ بلا جہدو تردد۔ کل کرن۔ سنچیؤ ۔ پاش۔ داخل۔ کرن انمرت ۔ کرن ۔ نور ۔ روشنی۔ آنمرت۔ آب حیات۔ ایسا پانی جو زندگی کو جاویدا نیت بخشتا ہے ۔ روحانیت بخشتا ہے ۔ کل بانی۔ خوبصورت کلام۔ گر گم پرمان ۔ جس مرشد تک رسائی ہے اور تو قبول ہوا ہے ۔ پائیؤ ۔ حاصل کرلیا ہے ۔ ست ۔ سچ حقیقت ۔ سنتوکھ ۔ صبر گارہج ۔ ذہن نشین اپنانا ۔ پر پرسیؤ ۔ الہٰی چھوہ حاصل کر لی ۔ کل سمٹوے ۔ کل سملوے ۔ شاعر بہ بلند آزاد پکارتا ہے ۔ جن درسن ۔ خادم کو دیدار پہنے بھؤ۔ لہنے کا ہوا
ترجمہ:
اے مرشد انگدویو جی تیرا دھیان ہمیشہ خدا میں رہتا ہے تو آزاد اعمال ہے میرا تجھ پر دنیاوی دؤلت اثر انداز نہیں ہوسکتی جیسے پھلدار شجر پھل کے خواہشمند لوگوں کا زور و جبر بردباری سے برداشت کرتا ہے ۔ ویسے ہی تیرے خیالات پاک ہیں اور جیسے پھلدار درخت ان پھلوں سے جھکتا ے ویسے ہی اوصاف کی وجہ سے آپ بھی عاجزی اور انکساری سے ہو۔ آپ نے اس راز کو پالیا ہے کہ خداوند کریم ہر دلمیں بستا ہے اور ہر جائی ہے اور آپ آب حیات کلام کے ذریعے آب ھیات جو زندگی جاوید انیت و روھانیت سے تر بتر کرتا ہے لوگوں نے ذہن و قلب میں پاش کر رہے ہو ۔ علم و وحدانیت کے مجسمہ گرونانک کی قبولیت حاصل کر لی ہے ۔ ست مراد ۔ سچ وحقیقت اور جاویداں ہے فرائض انسانی تحمل مزاجی اور اچھے اوصاف آپ نے ذہن نشین کر لئے ہیں شاعر کل بہ آواز بلند پکارتا ہے جس نے دیدار مرشد گرو انگدویو جی پالیا الہٰی چھوہ حاصل کر لی ہے ۔

منِ بِساسُ پائِئو گہرِ گہُ ہدرتھِ دیِئو ॥
گرل ناسُ تنِ نٹھزو امِءُ انّترگتِ پیِئو ॥
رِدِ بِگاسُ جاگِئو الکھِ کل دھریِ جُگنّترِ ॥
ستِگُرُ سہج سمادھِ رۄِئو سامانِ نِرنّترِ ॥
اُدارءُ چِت دارِد ہرن پِکھنّتِہ کلمل ت٘رسن ॥
سد رنّگ سہجِ کلُ اُچرےَ جسُ جنّپءُ لہنھے رسن ॥੭॥
لفظی معنی:
بساس ۔ بشواس۔ یقین ۔ ایمان۔ گہر۔ بھاری ۔ گیہہ۔ رسائی۔ ہدرتھ ۔ حضرت ۔ گرل ناس تن کٹھیؤ ۔ جمانی فنا ہی کا زہر۔ تن نتھؤ۔ جسم سے دور ہوا۔ انمیؤ انتر گت پیؤ۔ آب حیات نوش کیا ۔ رودگاس جاگیؤ۔ ذہن پر نور و پیدار ہوا۔ الکھ کل۔ دھری جگنتر۔ انسانی عقل و ہوش سے بعید ہر ور زماں میں اپنائی ہوئی ہے ۔ قوت ۔ سہج سمادھ ۔ روحانی وذہنی دھیان ۔ رویؤ سمان۔ نرنتر۔ برابر بستا ہے ۔ لگاتار۔ ادار وت ۔ بیدار مفتر ۔ ذہن۔ داردہرن ۔ غریبی مٹانیوالے ۔پکھنتیہہ۔ دیکھتے ہی ۔ کللم۔ گناہ۔ تسن ۔ خوف کھاتے ہیں۔ سدرنگ ۔ ہمشیہ پیار میں۔ سہج روحانی سکون میں۔ کل اُچرے ۔ شاعر کل بیان کرتا ہے ۔ جس ۔ صفت وثناہ۔ جنپؤ۔ کہتا ہوں۔ رسن۔ زبان سے ۔
ترجمہ:
اے گروانگد ویو تو نے اپنے دلمیں یقین و ایمان لائیا ہے صاحب سری گرونانک دیوپر لہذا سری گرونانک دیونے تیری رسائی خداوند کریم تک کرادی ہے دنیاوی زندگی کو تباہ و برباد کرنیوالے دنیاوی محبت کے تاثرات زائل ہوگئے ہیں اور تیری روح الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت کے آبھیات د مخمور ہوگئی ہے ۔ جس خداوند کریم کی قوت سے یہ دنیا ہر دور زماں میں قائم دائم ہے اسی خدا کے نور سے تیرا ذہن پر نور ہوگیا ہے ۔ اے انگدمرشد اور تو بیدار مفز اور ذہن ہوگیا ہے اور تو روھانی سکون پا رہا ہے ۔ شاعرکل سہار عرض گذارتا ہے کہ مین اپنی زبان سے اس لہنے کی تعریف کرتا ہوں جو ذہن بیدار مفر اور غربت مٹانیوالا ہے جس کے دیدار سے گناہ خوف کھاتے ہیں۔

نامُ اۄکھدھُ نامُ آدھارُ ارُ نامُ سمادھِ سُکھُ سدا نام نیِسانھُ سوہےَ ॥
رنّگِ رتوَ نام سِءُ کل نامُ سُرِ نرہ بوہےَ ॥
نام پرسُ جِنِ پائِئو ستُ پ٘رگٹِئو رۄِ لوءِ ॥
درسنِ پرسِئےَ گُروُ کےَ اٹھسٹھِ مجنُ ہوءِ ॥੮॥
لفظی معنی:
نام اؤکھد ۔نام ہے ایک دوائی۔ آدھار۔ آسرا۔ سمادھ ۔ ذہن نشینی ۔ نام نیسان ۔ نامکی منزل۔ نشناہ ۔ سوہے ۔ شہرت پاتا ہے ۔ رنگ رتے نام سیؤ۔ الہٰی نام کے پیار میں محو ومجذوب ہونے سے ۔ سر نریہہ۔ انسان و فرشتے لوہے ۔ لوتے ہیں۔ پرس۔ چھوہ سے ۔ پاییؤ۔ حاصل ہوا۔ ست پرگٹیؤ۔ رولوئے ۔ تو سچ و حقیقت کا سورج روشن ہوا۔ درسن پرسیئے ۔ دیدار و چھوہ۔ مجن۔ اشنان ۔ غسل ۔ زیارت۔
ترجمہ:
الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت ایک دوائی ہے ایک آسرا و سہارا ہے دل کے لئے نام ہی دھیان لگانے سے ملتا ہے اسی سے روحانی سکون حاصل ہوتا ہے اے شاعر کل سہار الہٰی نام کی برکت و عنایت سے ہی مرشد انگد الہٰی پریم پیار میں محو ومجذوب ہے اور الہٰی نام ہی انسانوں اور فرشتوں کو اپنی خوشبوؤں سے ہے محظوظ کر رہا ۔ اسی الہٰی نام کی چھوہ مرشد انگدجی سے کی ہے حاصل جس نے وہ سورج کی مانند ہر طرف روشن ہوا ہے مرشد کے دیدار و چھوہ اڑسٹھ تیرتھوں کی زیارت ہے ۔

سچُ تیِرتھُ سچُ اِسنانُ ارُ بھوجنُ بھاءُ سچُ سدا سچُ بھاکھنّتُ سوہےَ ॥
سچُ پائِئو گُر سبدِ سچُ نامُ سنّگتیِ بوہےَ ॥
جِسُ سچُ سنّجمُ ۄرتُ سچُ کبِ جن کل ۄکھانھُ ॥
درسنِ پرسِئےَ گُروُ کےَ سچُ جنمُ پرۄانھُ ॥੯॥
لفظی معنی::
تیرتھ ۔ زیارت گاہ۔ اسنان۔ غصل۔ عقیدت ۔ بھوجن۔ ذہن نشینی ۔ بھاو۔ پریم پیار۔ سدا سچ بھاکھنت ہوے ۔ ہمیشہ سچ بولنا ہی شہرت و عظمت ملتی ہے ۔ سچ پایؤ گر سبد۔ مرشد کے کلام سے سچ حاصل ہوتا ہے ۔ سچا ساری سنگت مراد ساتھیوں کو عظمت بخشتا ہے ۔ جس سچ سنجم۔ جسکا ضبط یا پرہیز گاری ہی سچ ہے ۔ درت سچ ۔ عمل بھی سچ ہے ۔ گوجن کل وکھان ۔ا ے کوی گل کہہ ۔ درسن پریئے ۔ دیدار و چھوہ۔ سچ جنم پرادان ۔ زندگی مقبول و منظور ہو جاتی ہے ۔
ترجمہ:
سچ و حقیقت ہی زیارت گاہ ہے اور سچ اورحقیقت اپنا نا ہی آپکے لئے پاک غسل اور سچ و حقیقت ہی ایک کھانا ہے اے مرشد انگد آپ کا اور سچے نام کا بیان کرنا ہی باعزت ۔ حشمت و شہرت ہے آپکی ۔ سچ یا حقیقت کلام مرشد سے دستیاب ہوتا ہے اور سچا نام ساتھیوں کو بھی نیکنام بناتا ہے شاعر کل بیان کرتا ہے جس مرش اندیو صاحب کا پائیدار ہونا الہٰی نام ہے اور پرہیز گاری بھی الہٰی نام ہے اسکے دیدار سے الہٰی نام دستیاب ہوتا ہے اور زندگی کو کامیابی حاصل ہوتی ۔
SGGS p. 1392

امِء د٘رِسٹِ سُبھ کرےَ ہرےَ اگھ پاپ سکل مل ॥
کام ک٘رودھ ارُ لوبھ موہ ۄسِ کرےَ سبھےَ بل ॥
سدا سُکھُ منِ ۄسےَ دُکھُ سنّسارہ کھوۄےَ ॥
گُرُ نۄ نِدھِ دریِیاءُ جنم ہم کالکھ دھوۄےَ ॥
سُ کہُ ٹل گُرُ سیۄیِئےَ اہِنِسِ سہجِ سُبھاءِ ॥
درسنِ پرسِئےَ گُروُ کےَ جنم مرنھ دُکھُ جاءِ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
امیؤ درسٹ ۔ نظر عنائت و شفقت نظر آب ھیات ۔ اگھ ۔ گانہ۔ دوش۔ سکل مل۔ ہم قسم کی ناپاکیزگی ۔ کام ۔ شہوت ۔ گئرودھ ۔ غصہ۔ بوبھ ۔ لالچ۔ ۔ موہ ۔ دنیاوی محبت ۔ دس۔ قایو۔ سبھے بل ۔ ۔ ساری طاقتیں۔ کھودے ۔ دور کرتا ہے ۔ نوندھ دریاؤ۔ نو خزانوں کا سمندر ۔ جنم ہی کالخ دہووے ۔ زندگی کے سیاہ داغ مٹاتا ہے ۔ گر سیویئے ۔ خدمت مرشد کرؤ۔ اہنس ۔ روز و شب ۔ سہج سبھائے پر سکون پیار کے ساتھ ۔ دسن پرسیئے ۔ دیدار و جھوہ سے ۔
ترجمہ:
جس پر ہو جائے اے مرشد انگدویو جی تیری نظر عنایت و شفقت اسکے گناہ اور زندگی کی کارگردگی کی غلاظت اور ہر طرح کی ناپاکیزگی دور ہوجاتی ہے ایسی ہے تیری انمرت بھری نظر ۔ شہوت۔ غصہ ۔ لالچ دنیاوی محبت اور غرور سارے تیرے زیر نہیں اور قابو کرادیتا ہے ۔ تیری دلمیں ہمیشہ سکون رہتا ہے تو دنیاوی عذاب مٹاتا ہے اور دنیاوی نو خزانوں کا سمندر ہے تو اور زندگی کے سایہ دھبے مٹاتا ہے تو اس لئے اے شاعر ٹل بتادے کہہ ۔ ایسے مرشد انگدویو جی کی روز و شب پر سکون اور پیار سے خدمت کرنی چاہیے ۔ ایسے سچے مرشد کے دیدار و چھوہ سے موت و پیدائش مراد تناسخ ختم ہوجاتا ہے ۔

error: Content is protected !!