جز چہارم جلد اول
صفحہ نمبر 1 تا 278
صفحہ نمبر 489 تا 524
راگ گوجری
اونکار ستگر پر ساد
وحدتا لا شریک ہو
اوم
یا خدا بدیہہ طاقت و سلامت
تا بہ دیدم دیدار خدا سلامات
ہر شے میں ہے نور و ظہور تیرا
یا خدا بدیہہ عقل و ہنر مجھ کو کہ کاغذ پر کروں دکھیان تیرا
SGGS p. 489 –
ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
راگُ گوُجریِ مہلا ੧ چئُپدے گھرُ ੧॥
تیرا نامُ کریِ چننھاٹھیِیا جے منُ اُرسا ہوءِ ॥
کرنھیِ کُنّگوُ جے رلےَ گھٹ انّترِ پوُجا ہوءِ ॥੧॥
پوُجا کیِچےَ نامُ دھِیائیِئےَ بِنُ ناۄےَ پوُج ن ہوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
باہرِ دیۄ پکھالیِئہِ جے منُ دھوۄےَ کوءِ ॥
جوُٹھِ لہےَ جیِءُ ماجیِئےَ موکھ پئِیانھا ہوءِ ॥੨॥
پسوُ مِلہِ چنّگِیائیِیا کھڑُ کھاۄہِ انّم٘رِتُ دیہِ ॥
نام ۄِہوُنھے آدمیِ دھ٘رِگُ جیِۄنھ کرم کریہِ ॥੩॥
نیڑا ہےَ دوُرِ ن جانھِئہُ نِت سارے سنّم٘ہ٘ہالے ॥
جو دیۄےَ سو کھاۄنھا کہُ نانک ساچا ہے ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
چننا ٹھیا۔ چندن کی لکڑی ۔ ارسا۔ چندن گھسانے کا پتھر ۔ کرنی ۔ اعمال۔ کنگو ۔ کیسر ۔ گھٹ ۔ دل (1) پوجا۔ پرستش ۔ کیچے ۔ کیجئے ۔ دھیایئے ۔ دھیان دیں۔ بن ناوے ۔ نام یعنی سچ اور حقیقت کے بگیر (1) رہاؤ۔ پکھالیئے ۔ دہوئے ۔ جیو ۔ روح۔ موکھ ۔ نجات۔ جیو مانجیئے ۔ روح کی صفائی ۔ پیانا ۔ سفر (2) کھڑ ۔ گھاس ۔ انمرت ۔ آب حیات ۔ دہونے ۔ بغیر۔ دھرگ ۔ لعنت ۔ جیون ۔ زندگی ۔ کرم ۔ اعمال ۔ بخشش ۔ سار ۔ خبر گیری ۔ سمالیہہ ۔ سنبھال کرتا ہے ۔ ساچا ۔ صدیوی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خداوند کریم اگر تیرے نام کو چندن بنا لو اور من کو چندن گسانے والا پتھر اور اعمال کیسر جیا ہوجائےتو اے خدا میرے دل میں ہی تیری پرستش ہوگی (1) نام یعنی سچ اور حقیقت میں دھیان لگانے سے پرستش ہوتی ہے بغیر نام مراد سچ و حقیقت پر ستش نہیں ہو سکتی (1) رہاؤ۔ بیرونی طور پر دیوتاؤں کی اشنان کرائیا جاتا ہے ۔ جیسے اگر اسی طرح کوئی اپنے ذہن اور روح کی صفائی کرے دہوئے تو اس کے ذہن اور دل و دماگ میں بنی ہوئی برائیوں کی ناپاکیزگی دور ہوجاتی ہے ۔ اس سےد ل و دماگ صاف اور پاک ہوجاتا اور زندگی کا سفر برائیوں سے نجات پاکر آزاد ہوجاتا ہے (2) مویشو ں کو شاباش ملتی ہے کیونکہ گھاس کھا کر آب حیات جیا دودھ دیتے ہیں مگر الہٰی نام و سچ حقیقت کے بغیر زندگی اور اعمال لعنت زدہ ہوجاتے ہیں (3) خدا تمہارے ساتھ ہے دور مت سمجھو ہر روز تمہارے خبر گیری اور سنبھال کرتا ہے اور ہماری پروش کرتا ہے اے نانک بتادے کہ وہ سچا مالک ہے صدیوی ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੧॥
نابھِ کمل تے ب٘رہما اُپجے بید پڑہِ مُکھِ کنّٹھِ سۄارِ ॥
تا کو انّتُ ن جائیِ لکھنھا آۄت جات رہےَ گُبارِ ॥੧॥
پ٘ریِتم کِءُ بِسرہِ میرے پ٘رانھ ادھار ॥
جا کیِ بھگتِ کرہِ جن پوُرے مُنِ جن سیۄہِ گُر ۄیِچارِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
رۄِ سسِ دیِپک جا کے ت٘رِبھۄنھِ ایکا جوتِ مُرارِ ॥
گُرمُکھِ ہوءِ سُ اہِنِسِ نِرملُ منمُکھِ ریَنھِ انّدھارِ ॥੨॥
سِدھ سمادھِ کرہِ نِت جھگرا دُہُ لوچن کِیا ہیرےَ ॥
انّترِ جوتِ سبدُ دھُنِ جاگےَ ستِگُرُ جھگرُ نِبیرےَ ॥੩॥
سُرِ نر ناتھ بیئنّت اجونیِ ساچےَ مہلِ اپارا ॥
نانک سہجِ مِلے جگجیِۄن ندرِ کرہُ نِستارا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
نابھ ۔د ھنی ۔ اپجے ۔ پیدا ہوئے ۔ مکھ ۔ زبان ۔ کنٹھ ۔ گلا ۔ انت ۔ آخر ۔ بکھنا ۔ سمجھنا۔ غبار۔ اندھیرا ۔ نا سمجھی (1) و سریہہ ۔ بھلا کر ۔ پران ادھار ۔ زندگی کا سہارا۔ جن پونے ۔ کامل انسان ۔ من جن ۔ خادمان خدا۔ گرویچار۔ سبق مرشد ۔ سیویہہ۔ خدمت (1) رہاؤ۔ رو ۔ سورج ۔ سس۔ چاند۔ دیپک۔ چراغ ۔ دیئے ۔ تربھون۔ تینوں عالم ۔ ایکا جوت۔ واحد نور ۔ مرار ۔ خدا۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ اہنس۔ روز و شب۔ رین ۔ رات ۔ اندھا۔ اندھیری (2) سیدھ ۔ کامل ۔ سمادھ ۔ یکسو ہونے والے ۔ دھیان یا توجہ مرکورز کرنے والے ۔ جھگرا ۔ بحث مباحثہ ۔ دہو ۔ دونوں۔ لوچن ۔ آنکھوں ۔ کیا ہیرے ۔ کیا دیکھ سکتا ہے ۔ انتر جوت۔ دل پر نور ۔ سبد دھن۔ کلام کی سردر۔ جاگے ۔ بیداری ۔ قائمی ہوش ۔ نبیرے ۔ فیصلہ کرتا ہے (3) سر۔ فرشتے ۔ نر۔ انسان ۔ بے انت ۔ بیشمار ۔ اجونی ۔ جاندار ۔ اپار ۔ لا محدود۔ سہج ۔ پر سکون ۔ بلا ڈگمگانے ۔ جگجیون ۔ زندگی جہاں۔ ندر۔ نگاشہ شفقت و عنایت ۔ نستار ۔ نپتار۔ فیصلہ ۔
ترجمہ:
اے میرے پیارے خدا وند کریم میری زندگی کے سہارے مجھے نہ بھلا۔ جس کی ریاض پیار کامل انسان اور پیر ۔ فقیر مرشد کے دیئے ہوئے سبق و پندو نصائح کی برکت سے یاد و عبادت ور ریاضت کرتے ہیں (1) رہاؤ۔ پرانوں میں ایک کہانی ہے کہ برہما وشنو کی دھنی سے اُگے ہوئے کی تلاش کے لئے اسی نالی میں چلا گیا ایک زمانہ گذرنے تک اسے پانے میں قاصر رہا اور اندھیرے یا نادانی میں گذرتا رہا (1) خدا کی عظمت اتنی عطیم ہے کہ سورج اور چاند تینوں عالمی دنیا کے لئے چراغ ہیں اور سارے عالم اسی کے نور سے منور ہیں۔جو مرید مرشد ہوکہ اس کے بتائے ہوئے صراط مستقیم پر چلتا پاک زندگی بسر کرتا ہے اور جبکہ مرید من کی زندگی اندھیری رات کی مانند ہوتی ہے (2) جو ریاض کار اپنے خوئش دل و دماغ کی مطابق اس پر بھروسا کرکے ریاض و عبادت کرتے ہیں انہیں اپنے ذہن میں بستا ہوا الہٰی نور ان دونوں آنکھوں سے دکھائی نہیں دیتا جو انسان مرید مرشد ہوک اس کے بتائے ہوئے صراط مستقیم پر عمل کرتا ہے وہ اپنی زندگی کی روز و شب پاک بنا لیتا ہے اور مرید من کی زندگی اندھیری رات کی مانند رہتی ہے ۔ مرید مرشد کا من کا جھگڑا سبق مرشد سے ختم ہوجاتا ہے اور اسے ہدایت مرشد سے پریم ہوجاتا ہے اور اسکا دل الہٰی نور سے منور ہوجاتا ہے (3) اے فرشتوں اور انسانوں کے آقا ۔ اعداد و شمار سے باہر موت و پیدائش سے بری مستقل مقام صدیوی اور لا محدود خدا۔ اے عالم کو کی زندگی اور زندگی بخشنے والے نانک آپ سے دعا گو ہے کہ روحانی سکون ملے اور پانی کرم و عنایت اور نگاہ شفقت سے کامیابی عنایت فرما۔
راگُ گوُجریِ مہلا ੩ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دھ٘رِگُ اِۄیہا جیِۄنھا جِتُ ہرِ پ٘ریِتِ ن پاءِ ॥
جِتُ کنّمِ ہرِ ۄیِسرےَ دوُجےَ لگےَ جاءِ ॥੧॥
ایَسا ستِگُرُ سیۄیِئےَ منا جِتُ سیۄِئےَ گوۄِد پ٘ریِتِ اوُپجےَ اۄر ۄِسرِ سبھ جاءِ ॥
ہرِ سیتیِ چِتُ گہِ رہےَ جرا کا بھءُ ن ہوۄئیِ جیِۄن پدۄیِ پاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گوبِنّد پ٘ریِتِ سِءُ اِکُ سہجُ اُپجِیا ۄیکھُ جیَسیِ بھگتِ بنیِ ॥
آپ سیتیِ آپُ کھائِیا تا منُ نِرملُ ہویا جوتیِ جوتِ سمئیِ ॥੨॥
بِنُ بھاگا ایَسا ستِگُرُ ن پائیِئےَ جے لوچےَ سبھُ کوءِ ॥
کوُڑےَ کیِ پالِ ۄِچہُ نِکلےَ تا سدا سُکھُ ہوءِ ॥੩॥
نانک ایَسے ستِگُر کیِ کِیا اوہُ سیۄکُ سیۄا کرے گُر آگےَ جیِءُ دھرےءِ ॥
ستِگُر کا بھانھا چِتِ کرے ستِگُرُ آپے ک٘رِپا کرےءِ ॥੪॥੧॥੩॥
لفظی معنی:
دھرگ اویہا ۔ جیونا۔ لعنت ہے ایسی زندگی پر ۔ حت ۔ جس میں۔ ہر پریت ۔ الہٰی پیار ۔ جت کم ۔ جس کام سے ۔ ہر وسرے ۔ خدا۔ کو بھوے ۔ دوسروں ۔ دوجے لگے جائے ۔ دوسروں سے محبت بنے (1)
سیویئے ۔ خدمت کریں۔ گودند پریت اپجے ۔ خدا سے پریم پیدا ہو۔ اور دسر سب جائے ۔ دوسرا سب بھلا دیں۔ ہر سیتی ۔ خدا سے ۔ چت گیہہ رہے ۔ دل چڑ رہے ۔ جرا ۔ بڑھاپا۔ بھؤ۔ خوف۔ جیون پدوی ۔ زندگی کا درجہ (1) رہاؤ۔ اک سہج ۔ روحانی سکون ۔ دیکھ ۔ نگاہ کر ۔ جیسی بھگت بنی ۔ خدا سے کیا پیار ہوا۔ آپ سیتی آپ کھائیا۔ خود ہی خودی مٹائی ۔ من نرمل ہوا۔ دل پاک ہوا۔ جوتی جوت سمئی ۔ نور سے نور ملا (2) لوپے ۔ چاہے ۔ کوڑے کی پال۔ جھوٹ کی دیوار ۔ وچہو نکلے ۔ مٹے (3) ایسے ستگر ۔ ایسے سچے مرشد ۔ کی ادہ سیوک۔ وہ خادم ۔ سیوا کرے ۔ خدمت کرے ۔ گر آگے جیو دھرے ۔ جو اپنی زندگی مرشد کی بھینٹ چڑھاوے ۔ ستگر کا بھانا۔ رضائے سچا مرشد۔ چت کرے ۔ دلمیں بسائے ۔
ترجمہ:
اے دل ایسے سچے مرشد کی خدمت کرنی چاہیے جس کی خدمت کرنے سے الہٰیپیار پیدا ہو دوسرا سب بھول جائیں اور دل خدا میں محو ومجذوب رہے بڑھاپے کا خوف نہ رہے ۔ اور روحانی زندگی کا درجہ حاصل ہوا (1) رہاؤ۔ لعنت ہے ایسی زندگی پر جس میں خدا سے پیار نہ ہو اور جس کام سے پر ماتما بھول جائیں اور دوسرے کاموں میں مصروفیت ہو (1) الہٰی پریم پیار سے روحانی سکون ملتا ہے اور حیران کرنے والا پریم پیدا ہوتا ہے اور خود بخود خودی مٹتی ہے دلپاک ہوجاتا ہے اور انسانی ہوش و سمجھ انسانی نور الہٰی نور سے یکسو ہوجاتا ہے مراد یکسانیت پیدا ہوجاتی ہے (2) مگر بغیر قسمت ایسے سچے مرشد کاملاپ حاصل نہیں ہو سکتا خواہ کتنی ہی خواہش کیوںنہ ہو ۔ جب تک دیوار کفر دل سے نہیں جاتی مراد دنیاوی دولت کی محبت ختم نہیں ہوتی تب صدیوی سکون حاصل ہوتا ہے (3) اے نانک ایسے سچے مرشد کی وہ خادم خدمت کرے مرشد کو پانی زندگی بھینٹ کر دے اور رضائے مرشد دلمیں بسائے سچا مرشد خود پانی کرم و عنایت فرماتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੩॥
ہرِ کیِ تُم سیۄا کرہُ دوُجیِ سیۄا کرہُ ن کوءِ جیِ ॥
ہرِ کیِ سیۄا تے منہُ چِنّدِیا پھلُ پائیِئےَ دوُجیِ سیۄا جنمُ بِرتھا جاءِ جیِ ॥੧॥
ہرِ میریِ پ٘ریِتِ ریِتِ ہےَ ہرِ میریِ ہرِ میریِ کتھا کہانیِ جیِ ॥
گُر پ٘رسادِ میرا منُ بھیِجےَ ایہا سیۄ بنیِ جیِءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ میرا سِم٘رِتِ ہرِ میرا ساست٘ر ہرِ میرا بنّدھپُ ہرِ میرا بھائیِ ॥
ہرِ کیِ مےَ بھوُکھ لاگےَ ہرِ نامِ میرا منُ ت٘رِپتےَ ہرِ میرا ساکُ انّتِ ہوءِ سکھائیِ ॥੨॥
ہرِ بِنُ ہور راسِ کوُڑیِ ہےَ چلدِیا نالِ ن جائیِ ॥
ہرِ میرا دھنُ میرےَ ساتھِ چالےَ جہا ہءُ جاءُ تہ جائیِ ॥੩॥
سو جھوُٹھا جو جھوُٹھے لاگےَ جھوُٹھے کرم کمائیِ ॥
کہےَ نانکُ ہرِ کا بھانھا ہویا کہنھا کچھوُ ن جائیِ ॥੪॥੨॥੪॥
لفظی معنی:
سیوا۔ خدمت ۔ من چندیا ۔ دلی کواہش کی مطابق۔ برتھا۔ بیکار ۔بیفائدہ (1) ریت ۔ر سم۔ رواج ۔ من بھیجے ۔ متاثر ۔مبنی ۔ لازم ۔ رہاؤ۔ سمرت۔ ہندو مذہبی مذہب کی کتاب۔ بندھپ ۔ رشتہ دار۔ ترپتے ۔ تسلی ۔ تسکین ۔ سکھائی ۔ ساتھی ۔ مددگار (2) راس۔ پونجی ۔ سرمایہ۔ کوڑی ۔ جھوٹھی ۔ چلدیا ۔ بوقت موت (3) جھوٹھے ۔ جھوٹ میں۔ جھوٹھے کرم۔ جھوٹے اعمال۔ بھانا۔ رضا ۔ خواہش ۔
ترجمہ:
خدا سے محبت میری زندگی کا طریقہ اور طرز زندگی ہے اور الہٰی صفت صلاح میرے لئے دل بہلاوا ہے ۔ اور الہٰی خدمت و ریاض مجھے اچھی لگتی ہے اور رحمت مرشد سے میرا دل مسرور و محو رہتا ہے (1) رہاؤ۔ واحد خدا کی پرستش کیجئے دوسرے کسی کی خدمت یا پرستش نہیں کرنی چاہیے الہٰی خدمت سے دلی خواہشات کی مطابق نتیجے برآمد ہوتے ہیں دیگر خدمت سے زندگی بکار چلی جاتی ہے (1) خدا ہی میرےلئے دھارمک یا مذہبی راستہ اور کتاب ہے خدا ہی میرا رشتہ دار اور مریا بھائی ہے خدا کی میرے دلمیں بھوک اور پیاس ہے الہٰی نام سے میرے دل کو تسکین اور تسلی ہوتی ہے خدا ہی میرا رشتہ دار اور مددگار ہے (2) خدا کے بغیر تمام دوسرے سرمائے اور دولت جھوٹی اور نا پائیداد ہے اور انسان کے بوقت آخرت و موت ساتھ نہیں جاتی ۔ خدا ہیمیرے دولت اور ساتھ دیتا ہے جہاں میں جاتا ہوں (3) جھوٹا وہی ہے جسے جھوٹ سے محبت ہے اور جھوٹے ہیں اس کے اعمال ۔ نانک صاحب کا فرمانہے ۔ یہی الہٰی رضا ہے اس کے بارے کچھ بیان نہیں ہو سکتا ۔
گوُجریِ مہلا ੩॥
جُگ ماہِ نامُ دُلنّبھُ ہےَ گُرمُکھِ پائِیا جاءِ ॥
بِنُ ناۄےَ مُکتِ ن ہوۄئیِ ۄیکھہُ کو ۄِئُپاءِ ॥੧॥
بلِہاریِ گُر آپنھے سد بلِہارےَ جاءُ ॥
ستِگُر مِلِئےَ ہرِ منِ ۄسےَ سہجے رہےَ سماءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جاں بھءُ پاۓ آپنھا بیَراگُ اُپجےَ منِ آءِ ॥
بیَراگےَ تے ہرِ پائیِئےَ ہرِ سِءُ رہےَ سماءِ ॥੨॥
سےءِ مُکت جِ منُ جِنھہِ پھِرِ دھاتُ ن لاگےَ آءِ ॥
دسۄےَ دُیارِ رہت کرے ت٘رِبھۄنھ سوجھیِ پاءِ ॥੩॥
نانک گُر تے گُرُ ہوئِیا ۄیکھہُ تِس کیِ رجاءِ ॥
اِہُ کارنھُ کرتا کرے جوتیِ جوتِ سماءِ ॥੪॥੩॥੫॥
لفظی معنی:
جگ ۔ عالم ۔ دنیا ۔ جہان ۔ دلنبھ ۔ نایاب ۔ نہ ملنے والا۔ مکت ۔ نجات۔ آزادی۔ دیوپائے ۔ کوشش کرکے ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے (1) بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان۔ سہجے ۔ روحانی سکون (1) رہاؤ۔ بھو ۔ خوف۔ ویراگ ۔ دنیا سے نفرت ۔ الہٰی محبت (2) سیئے ۔ وہی ۔ مکت ۔ ذہنی آزادی ۔جنیہہ۔ جیتا۔ من جنیہہ۔ دل جیتا۔ دھات ۔ بھٹکن ۔ دوڑ دہوپ ۔ دسوے دور آر ۔ ذہن دماغ۔ جائے روح۔ جائے ضمیر۔ ذہنی ہوش کی وہ ھالت جب دنیاوی الجھنوں اور خیالات سے ذہن پاک ہوتا ہے ۔ گرتے گر ہوا۔ مرشد سے مرشد ہوا۔ مراد مرشد کے طفیل سے مرشد ہوگیا ۔ رضائے ۔ اس کی مرضی ۔ کار ن ۔ کام
ترجمہ:
اپنے مرشد پر سو بار صدقے جاوں قربان ہوں سچے مرشد کے ملاپ سے خدا دلمیں بستا ہے اور انسان پر سکون ہوکر ا س میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے (1) رہاؤ۔ اس علام میں الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت نایاب ہے ۔ جو مرشد کے وسیلے سے ملتا ہے ۔ نام یعنی سچ اور حقیقت کے بغیر ذہنی یا قلبی سکنو اور آزادی حاسل نہیں ہو سکتی خواہ کوئی کوشش کرکے دیکھ لے (1) قربان جاؤں اپنے مرشد پر اور صد بار قربان جاوں ۔ سچے مرشد کے ملاپ سےد لمیں بستا ہے اور انسان پر سکون ہوکر اس میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ رہاؤ۔ نوٹ دوبارہ درج ہوگیا ہے ۔
جب خدا پان خوف کسی پر ڈالتا ہے اس کے دلمیں دنیاوی سرمائے سے نفرت اور بیگانگی پیدا ہوتا ہے ۔ اس سے الہٰی ملاپ حاصل ہوتا ہے اور انان الہٰی محبت مین محو ہوجاتا ہے (2) جنہون نے اپنے پر قابو پالیا وہ دنیاوی دولت کی غلامی سے نجات پا لیتا ہے ان پر اس سمرایہ کا تاثر نہیں پڑتا۔ ذہنی سکون ملنے پر تینوں عالموں کی سمجھ آجاتی ہے (3) اے نانک۔ مرشد کا مرید ہوکر انسان مرشد ہوجاتا ہے ۔ دیکھو یہ اس کی رضا ہے خدا خود ہی ایسا سبب بناتا ہے ۔ اور نور میں نور ملجاتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੩॥
رام رام سبھُ کو کہےَ کہِئےَ رامُ ن ہوءِ ॥
گُر پرسادیِ رامُ منِ ۄسےَ تا پھلُ پاۄےَ کوءِ ॥੧॥
انّترِ گوۄِنّد جِسُ لاگےَ پ٘ریِتِ ॥
ہرِ تِسُ کدے ن ۄیِسرےَ ہرِ ہرِ کرہِ سدا منِ چیِتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہِردےَ جِن٘ہ٘ہ کےَ کپٹُ ۄسےَ باہرہُ سنّت کہاہِ ॥
ت٘رِسنا موُلِ ن چُکئیِ انّتِ گۓ پچھُتاہِ ॥੨॥
انیک تیِرتھ جے جتن کرےَ تا انّتر کیِ ہئُمےَ کدے ن جاءِ ॥
جِسُ نر کیِ دُبِدھا ن جاءِ دھرم راءِ تِسُ دےءِ سجاءِ ॥੩॥
کرمُ ہوۄےَ سوئیِ جنُ پاۓ گُرمُکھِ بوُجھےَ کوئیِ ॥
نانک ۄِچہُ ہئُمےَ مارے تاں ہرِ بھیٹےَ سوئیِ ॥੪॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
کہیئے ۔ زبانی رام کہنے سے (1) انتر ۔ دل میں ۔ ذہن میں (1) رہاؤ۔ کپٹ۔ جھگڑا۔ دہوکا۔ سنت ۔ پاکدامن خدا رسیدہ ۔ ترشنا۔ خواہشات ۔ مول ۔ بنیاد۔ بالکل۔ چکئی ۔ ختم ہوئے (2) انت ۔ آخر۔ جتن ۔ کوشش۔ ہونمے ۔ خودی ۔ دبدھا۔ دوچتی ۔ نیم دروں نیم بروں۔ دھرم رائے ۔ الہٰی منصف (3) گرم ۔ بخشش۔ گور مکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ ہر ھیٹے سوئی ۔ وہی ملاپ خدا پاتاہے ۔
ترجمہ:
جس کے دلمیں الہٰی محبت ہے (اسے ) وہ کبھی بھلاتا نہیں خدا وہ ہمیشہ اپنے دل و جان سے خدا کو یاد کرتا ہے (1) رہاؤ۔ ہر انسان زبانی کلاممی خدا خدا کہتاہے صرف کہنے سے ملاپ الہٰی حاصل نہیں ہوتا ۔ رحمت مرشد اور سبق رشد پر عمل کئے بغیر خدا دلمیں نہیں بستا ۔ دلمیں بسانے سے کامیابی حاصل ہوتی ہے (1) جن کے دلمیں فریب اور دہوکا ہے بیرونی دکھانی دکھاوا سنتوں والا ہے خواہشات ختم نہیں ہوتیں۔ آخر اس عالم سے پچھتاتے چلے جاتے ہیں (2) اگر کوئی بیشمار تیرتھوں پر جانے کی کوشش کرتا ہے تب بھی اس کی خودی ناپاکیزگی دور نہیں ہوتی ۔ جس انسان کے خیالات منتشر ہونے سے نہیں بچتے وہ منصف الہٰی سے سزا پاتا ہے (3) جس پر الہٰی کرم وعنیات ہو وہی الہٰی ملاپ پاتا ہے ۔ مرید مرشد ہی اس راز کو سمجھتا ہے ۔ جس کے دل سے کودی مٹتی ہے اسے ہی وصل خدا ہوتا ہے حاصل ۔
گوُجریِ مہلا ੩॥
تِسُ جن ساںتِ سدا متِ نِہچل جِس کا ابھِمانُ گۄاۓ ॥
سو جنُ نِرملُ جِ گُرمُکھِ بوُجھےَ ہرِ چرنھیِ چِتُ لاۓ ॥੧॥
ہرِ چیتِ اچیت منا جو اِچھہِ سو پھلُ ہوئیِ ॥
گُر پرسادیِ ہرِ رسُ پاۄہِ پیِۄت رہہِ سدا سُکھُ ہوئیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستِگُرُ بھیٹے تا پارسُ ہوۄےَ پارسُ ہوءِ ت پوُج کراۓ ॥
جو اُسُ پوُجے سو پھلُ پاۓ دیِکھِیا دیۄےَ ساچُ بُجھاۓ ॥੨॥
ۄِنھُ پارسےَ پوُج ن ہوۄئیِ ۄِنھُ من پرچے اۄرا سمجھاۓ ॥
گُروُ سداۓ اگِیانیِ انّدھا کِسُ اوہُ مارگِ پاۓ ॥੩॥
نانک ۄِنھُ ندریِ کِچھوُ ن پائیِئےَ جِسُ ندرِ کرے سو پاۓ ॥
گُر پرسادیِ دے ۄڈِیائیِ اپنھا سبدُ ۄرتاۓ ॥੪॥੫॥੭॥
لفظی معنی:
سدا مت نہچل ۔ اس کے ہوش و حواس اور عقل ٹھکانے رہتی ہے ۔ جس کا ابھیمان گوائے ۔ جسکا غرور مٹ جاتا ہے ۔ نرمل۔ پاک۔ گورمکھ بوجھے ۔ مرید مرشد ہوکر سمجھے ۔ ہر چرنی ۔ چتلائے ۔ خدا سےد لی محبت کرے (1) ہر جیت ۔ خدا یاد کر ۔ اچیت منا۔ اے غافل دل ۔ جو چھیہہ ۔ جو چاہتا ہے ۔ تیری خواہش ہے ۔ سوپھل وہئی ۔ وہی نتیجہ برآمد ہوگا۔ گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ پیوت رہے ۔ لیتا رہیگا (1) رہاؤ۔ بھیٹے ۔ ملاپ ہو۔ پارس۔ ایسا پتھر جس کے ملاپ سے لوہا پارس ہوجاتا ہے ۔ حقیقتاً ۔ ایسا انسان جس کی صحبت و قربت سے برا انسان نیک بن جاتا ہے ۔ پوج ۔ پرستش۔ پھل۔ کامیابی ۔د یکھیا ۔ واعظ ۔ پندو نصائح ۔ ساچ بجھائے ۔ حقیقت اور اصلیت سمجھائے ۔ (2) بن پار سے ۔ بغیر پارس کی مانند اوصاف کے ۔ من پر پے ۔ دلی تسلی ۔ سدائے ۔کہائے ۔ اگیانی ۔بے علم ۔ اندھا ۔ نادان ۔ مارگ۔ راستہ (3) بن ندری ۔ بغیر نگاہ شفقت ۔ وڈیائی ۔ عظمت و حشمت۔ درتائے ۔ تقسیم کرے ۔
ترجمہ:
اے غافل دل یاد کر خدا جو چاہے گا سوپائیگا۔ رحمت مرشد لطف الہٰی پائیگا تو لطف الہٰی پانے سے سکھ ملتا ہے (1) رہا ؤ۔ اسکےد لمیں ہمیشہ سکون رہتا ہے ہوش و ہواس و عقل ٹھکانے رہتی ہے ۔ جو گرور اپنا مٹا دیتا ہے ۔ وہ پاک ہوجاتا ہے انسان جو مرید مرشد ہوکر پیار خدا سےکرتا ہے اور اسےسمجھ پاتا ہے (1) مرید مرشدہونے سے با اوصاف انسان بنجاتا ہے ۔ ان اوصاف کی برکت سے وہ قابل پرستش ہوجاتا ہے ۔ اور پر ستش کرواتا ہے ۔ جو پرستش اس کی کرتا ہے وہ پھل پاتا ہے ۔ وہ واعظ و نصیحت کرتا ہے اور حقیقت و اصلیت ہی سمجھاتا ہے ۔ بغیر اوصاف و وصفوں کے اداب نہ ملتا ہے نہ وقار ہی پاتا ہے بغیر تسکین ذہن و قلب اور سکون روحانی کی من کی دوسروں کو سمجھاتا ہے جو خود لا علم اور عقل سے نا بینا ہے اور مرشد کہلاتا ہے وہ کس کو راہ دکھلائیگا اور صراط مستقیم پرلائیگا (3) اے نانک ۔ بغیر نگاہ شفقت الہٰی کچھ پا کستانہیں جو ملتا ہے نظر عنایت سے ملتا ہے ۔ رحمت مرشد عظمت و حشمت ملتی ہے اور خدا کلام الہٰی دل میں بساتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੩ پنّچپدے ॥
نا کاسیِ متِ اوُپجےَ نا کاسیِ متِ جاءِ ॥
ستِگُر مِلِئےَ متِ اوُپجےَ تا اِہ سوجھیِ پاءِ ॥੧॥
ہرِ کتھا توُنّ سُنھِ رے من سبدُ منّنِ ۄساءِ ॥
اِہ متِ تیریِ تھِرُ رہےَ تاں بھرمُ ۄِچہُ جاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ چرنھ رِدےَ ۄساءِ توُ کِلۄِکھ ہوۄہِ ناسُ ॥
پنّچ بھوُ آتما ۄسِ کرہِ تا تیِرتھ کرہِ نِۄاسُ ॥੨॥
منمُکھِ اِہُ منُ مُگدھُ ہےَ سوجھیِ کِچھوُ ن پاءِ ॥
ہرِ کا نامُ ن بُجھئیِ انّتِ گئِیا پچھُتاءِ ॥੩॥
اِہُ منُ کاسیِ سبھِ تیِرتھ سِم٘رِتِ ستِگُر دیِیا بُجھاءِ ॥
اٹھسٹھِ تیِرتھ تِسُ سنّگِ رہہِ جِن ہرِ ہِردےَ رہِیا سماءِ ॥੪॥
نانک ستِگُر مِلِئےَ ہُکمُ بُجھِیا ایکُ ۄسِیا منِ آءِ ॥
جو تُدھُ بھاۄےَ سبھُ سچُ ہےَ سچے رہےَ سماءِ ॥੫॥੬॥੮॥
لفظی معنی:
اپجے ۔ پیدا ہوتی ہے ۔ مت۔ عقل ۔ ہوش۔ وجہی ۔ سمجھ (1) کتھا ۔ کہانی ۔ سبد۔ کلام۔ تھر ۔ مستقل۔ ٹھکانے ۔ بھرم۔ شک و شبہات۔ بھٹکن (1) رہاؤ۔ پنچ بھو آتما۔ پانچ مادیات پر مشتمل روح۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ جرم۔ وس کریہہ۔ قابو رکھے ۔ (2) مگدھ ۔ جاہل۔ نادان (3) ایک۔ داحد ۔ سچ ۔ صدیوی اور حقیقت۔ سچے ۔ خدا۔
ترجمہ:
اے دل اے انسان تو الہٰی حمدوثناہ سن کر کلام الہٰی د ل میں بساتا کہ تیری عقل ہو ش مستقل پائیدار ہوجائے اور شک و شہبات اور بھٹکن دل سے دور ہوجائے (1) رہاو ۔ یہ عقل و ہوش نہ کاسی یا بنارس میں پیدا ہوتی ہے نہ یہاں سے جاتی ہے ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے حاسل ہوتی ہے اور تب ہی سمجھ آتی ہے (1) اے انسان خدا کو دل میں بساتر کہ تیرے گناہ مٹ جائیں تاکہ پانچ مادیات پر مشتمل روھ۔ نفس اور قلب کو زیر کر لینا ہی زیارت گاہوں کا ٹھکانہ ہے (2) خودی پسند مرید من ۔ کامن نادان ہے اسے کوئی سمجھ نہیں۔ الہٰی نام کی سمجھ نہیں آخر پچھتاتا ہوں کوچ کر جاتا ہے (3) جن کے دل میں خدا بستا ہے اڑسٹھ تیرتھ ان کے لئے ان کا من ہی ہے ۔ یہی من کا شی ہے یہی زیارت گاہ ۔ یہ سچے مرشد نے سمجھائیا ہے ۔ اے نانک جسے مرشد کا ملاپ حاصل ہوجاتا ہے ۔ اسے الہٰی رضا کی سمجھ آجاتی ہے ۔ واحد خدا اس کے دلمیں بس جاتا ہے ۔ اے خدا جو تو چاہتا ہے وہ سچ اور حقیقت ہے ۔ اور وہ اس میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੩ تیِجا ॥
ایکو نامُ نِدھانُ پنّڈِت سُنھِ سِکھُ سچُ سوئیِ ॥
دوُجےَ بھاءِ جیتا پڑہِ پڑت گُنھت سدا دُکھُ ہوئیِ ॥੧॥
ہرِ چرنھیِ توُنّ لاگِ رہُ گُر سبدِ سوجھیِ ہوئیِ ॥
ہرِ رسُ رسنا چاکھُ توُنّ تاں منُ نِرملُ ہوئیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستِگُر مِلِئےَ منُ سنّتوکھیِئےَ تا پھِرِ ت٘رِسنا بھوُکھ ن ہوءِ ॥
نامُ نِدھانُ پائِیا پر گھرِ جاءِ ن کوءِ ॥੨॥
کتھنیِ بدنیِ جے کرے منمُکھِ بوُجھ ن ہوءِ ॥
گُرمتیِ گھٹِ چاننھا ہرِ نامُ پاۄےَ سوءِ ॥੩॥
سُنھِ ساست٘ر توُنّ ن بُجھہیِ تا پھِرہِ بارو بار ॥
سو موُرکھُ جو آپُ ن پچھانھئیِ سچِ ن دھرے پِیارُ ॥੪॥
سچےَ جگتُ ڈہکائِیا کہنھا کچھوُ ن جاءِ ॥
نانک جو تِسُ بھاۄےَ سو کرے جِءُ تِس کیِ رجاءِ ॥੫॥੭॥੯॥
لفظی معنی:
ندھان۔ خزانہ ۔ سکھ ۔ سمجھ ۔ دل میں بسا۔ سچ ۔ حقیقت۔ اصل۔ صدیوی ۔ بنیاد۔ دوبے بھائے ۔ کفر سے محبت (1) ہر چرنی ۔ الہٰی محبت ۔ توں لاگ ۔ محبت کر ۔ گر سبد۔ کلام مرشد۔ سوجہی سمجھ ۔ ہر رس ۔ الہٰی لطف ۔ رسنا۔ ۔ زبان۔ نرمل۔ پاک (1) رہا۔ سنتو کھیئے ۔ صبر۔ ترشنا بھکھ ۔ خواہشات کی بھوک ۔ پر گھر ۔ کسی دوسرے کے سہارے (2) کھنی بدنی ۔ منہ زبانی باتیں بغیر عمل۔ بوجھ ۔ سمجھ ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد ۔ گھٹ چاننا۔ دل پر نور ۔ با عقل با شعور (3) پھریہہ ۔ بھٹتا ہے ۔ بار و بار ۔ دوبارہ دوبارہ ۔ آپ ۔ آپا ۔ اپنے آپ کو (4) سچے ۔ حقیقت ۔ اصل۔ خدا ۔ ڈہکائیا۔ پس و پیش میں۔ بھٹکن میں۔ رجائے آزادی مرضی ۔
ترجمہ:
انسان کو الہٰی محبت اور کلام مرشد سے سمجھ پیدا ہوتی ہے اور زبان سے الہٰی محبت کا لطف اٹھاتا کہ تیرا دل پاک ہوجائے (1) رہاؤ۔ اے پنڈت الہٰی نام ایک خزانہ ہے ۔ سن اور سمجھ یہ حقیقت ہے اور صدیوی ہے اس کے علاوہ جو پڑھتا اور عمل کرتا عذاب کا باعث ہے (1) سچے مرشد کے ملاپ سے دل صابر ہو جاتا ہے اور خواہشات اور بھوک مٹ جاتی ہے ۔ نام کا خزانہ ملنے پر دوسروں کے سہارے اور دوسرے کی محتاجی ختم ہوجاتی ہے ۔ جو صرف زبانی باتیں بناتا ہے اور خودی پسند ہے اسے سمجھ نہیں پا سکتا سبق مرشد سے دل پر نور ہوجاتا ہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت پاتا ہے (3) شاشتر سنکے بھی تجھے روحانیت اور روحانی زندگی کی سمجھ نہیں آتی اسی وجہ سے بھٹکتا پھرتا ہے وہ انسان جاہل اور نادان ہے جسے سچ اور حقیقت سے محبت نہیں اور اپنے آپ کی پہچان نہیں کہ وہ کیا اور کیسا ہے (4) الہٰی رضا کے متعلق کچھ کہنے سے انسان قاصر ہے کہ اس نے سارے عالم کو تگ و دو میں ڈال رکھا ہے ۔ اے نانک ۔ جیسا وہ چاہتا ہے جیسی اس کی رضا ہے وہی کرتا ہے ۔
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
راگُ گوُجریِ مہلا ੪ چئُپدے گھرُ ੧॥
ہرِ کے جن ستِگُر ست پُرکھا ہءُ بِنءُ کرءُ گُر پاسِ ॥
ہم کیِرے کِرم ستِگُر سرنھائیِ کرِ دئِیا نامُ پرگاسِ ॥੧॥
میرے میِت گُردیۄ مو کءُ رام نامُ پرگاسِ ॥
گُرمتِ نامُ میرا پ٘ران سکھائیِ ہرِ کیِرتِ ہمریِ رہراسِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ جن کے ۄڈبھاگ ۄڈیرے جِن ہرِ ہرِ سردھا ہرِ پِیاس ॥
ہرِ ہرِ نامُ مِلےَ ت٘رِپتاسہِ مِلِ سنّگتِ گُنھ پرگاسِ ॥੨॥
جِن٘ہ٘ہ ہرِ ہرِ ہرِ رسُ نامُ ن پائِیا تے بھاگہیِنھ جم پاسِ ॥
جو ستِگُر سرنھِ سنّگتِ نہیِ آۓ دھ٘رِگُ جیِۄے دھ٘رِگُ جیِۄاسِ ॥੩॥
جِن ہرِ جن ستِگُر سنّگتِ پائیِ تِن دھُرِ مستکِ لِکھِیا لِکھاسِ ॥
دھنّنُ دھنّنُ ستسنّگتِ جِتُ ہرِ رسُ پائِیا مِلِ نانک نامُ پرگاسِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
بنؤ ۔ گذارش ۔ عرض۔ ہر کے جن۔ الہٰی خادم۔ ست ۔ پر کھا ۔ سچے انسان ۔ ہم کیرے ۔ نا چیز ۔ نکمے ۔ کیڑے ۔جیسے ۔ کر دیا ۔ مہربانی فرما ۔ نام پر گاس۔ سچ اور حقیقت روشن کر (1) گرمت ۔ سبق مرشد۔ پران سکھائی ۔ زندگی کا ساتھی ۔ ہر کیرت ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ رہراس۔ سرمایہ ۔ دولت (1) رہاؤ۔ ہر جن ۔ خادمان خدا۔ بھاگ و ڈیرے ۔ بلند قسمت ۔ہر رہ سردھا ۔ خدا میں یقین ۔ عقیت پر پیاس ۔ الہٰی محبت کی خواہش۔ ترپتاسے ۔ تکسین ۔ تسلی ۔ سیر ۔ مل سنگت ۔ ساتھیوں کے ملاپ سے ۔ گن پر گاس۔ اوصاف۔ نیک اعملا۔ نیکیاں روشنی کرتی ہیں (32) ہر رس نام نہ پائیا۔ جنہوں نے الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف نہ آٹھائیا ۔ بھاگ ہین ۔ بد قسمت ۔ جیواس ۔ زندگی ۔ جینا۔ جسم یاس۔ فرشتہ موت کی سپردگی (3) ستگر سنگت ۔ سچے مرشد کی مصحبت و قربت۔ تن دھر مستک ۔ ان کی پیشانی پر الہٰی حضور سے ۔ لکھے لکھیاس ۔ تحریر شدہ ہے ۔ جت ۔ جسنے ۔
ترجمہ:
اے میرے فرشتہ مرشد مجھے الہٰی نام سچ اور حقیقت کی روشنی عنایت کر سبق مرشد الہ ٰی نام سچ و حقیقت میری زندگی کے ساتھی ہیں اور الہٰی حمدوثناہ میری زندگی کے سفر کے راستے کے لئے خرچی اور سرمایہ (1) رہاؤ۔ اے خادم خدا سچے مرشد کامل انسان میں اے مرشد تیرے پاس عرض گذارتا ہوں کہ ہم نادار مفلس کیڑے جیسے سچے مرشد تیرے سایہ اور پناہ آئیا ہوں مجھے الہٰی نام سچ اور حقیقت کی روشنی عنایت کر (1) بلند قسمت ہیں وہ خادمان خدا جن کے دلمیں الہٰی نام سے عقیدت ہے اور خواہش ہے ۔ الہٰی نام سے ان کو تسکین ملتی ہے اور تسلی ہوتی ہے اور سچی صحبت و قربت سے ان کے دل میں اوصاف پیدا ہوتے ہیں (2) جنہوں نے الہٰی نام سچ اور حیققت کا لطف نہیں اتھایا لعنت ان پر بد قسمت ہیں وہ اور فرشتہ موت کی سپردگی میں ہیں۔ جنہوں نے سچے مرشد کی صحبت و قربت حاصل نہیں کی لعنت ہے ۔ ان کی زندگی بسر کر نیپر (3) جن خادمان خدا کو سچے مرشد کی سچی صحبت و قربت حاصل ہوئی وہ الہٰی حضور سے ان کی پیشانی پر تحریر سے ملتی ہے آفرین و تحسین ہے ۔ اس سچی صحبت و قربت پر جس سے لطف الہٰی ملتا ہے ۔ اے نانک جس کے ملاپ سے لطف الہٰی ملتا ہے ۔ اے نانک۔ جس کے ملاپ سے انسان کے دل میں الہٰی نام ظاہر ہوتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੪॥
گوۄِنّدُ گوۄِنّدُ پ٘ریِتمُ منِ پ٘ریِتمُ مِلِ ستسنّگتِ سبدِ منُ موہےَ ॥
جپِ گوۄِنّدُ گوۄِنّدُ دھِیائیِئےَ سبھ کءُ دانُ دےءِ پ٘ربھُ اوہےَ ॥੧॥
میرے بھائیِ جنا مو کءُ گوۄِنّدُ گوۄِنّدُ گوۄِنّدُ منُ موہےَ ॥
گوۄِنّد گوۄِنّد گوۄِنّد گُنھ گاۄا مِلِ گُر سادھ سنّگتِ جنُ سوہےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سُکھ ساگر ہرِ بھگتِ ہےَ گُرمتِ کئُلا رِدھِ سِدھِ لاگےَ پگِ اوہےَ ॥
جن کءُ رام نامُ آدھارا ہرِ نامُ جپت ہرِ نامے سوہےَ ॥੨॥
دُرمتِ بھاگہیِن متِ پھیِکے نامُ سُنت آۄےَ منِ روہےَ ॥
کئوُیا کاگ کءُ انّم٘رِت رسُ پائیِئےَ ت٘رِپتےَ ۄِسٹا کھاءِ مُکھِ گوہےَ ॥੩॥
انّم٘رِت سرُ ستِگُرُ ستِۄادیِ جِتُ ناتےَ کئوُیا ہنّسُ ہوہےَ ॥
نانک دھنُ دھنّنُ ۄڈے ۄڈبھاگیِ جِن٘ہ٘ہ گُرمتِ نامُ رِدےَ ملُ دھوہےَ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
گوبند ۔ مالک زمین ۔ پرتیم ۔ پیار۔ ست سنگت ۔سچی صحبت و قربت۔ سبد۔ کلام۔ جپ۔ یاد کر ۔ دھیایئے ۔ دھیان لگائے ۔ توجہ کیجئے ۔ ادہے ۔ وہی ۔ دان ۔ خیرات (1) موہے ۔ موہنا ہے ۔ قائل کرتا ہے ۔ سوہے ۔ اچھا لگتا ہے (1) رہاؤ۔ سکھ ساگر۔ آسائش کا سمندر۔ ہر بھگت ۔ الہٰی پریم پیار ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ کولا۔ دنیاوی دولت ۔ روھ ۔ دل کو بدلنے ۔ قوت ۔ سدھ ۔ کامیابی دینے کی طاقت ۔ کرامات۔ یگ ۔ پاوں۔ آدھار ۔ اسرا (2) درمت ۔ بد عقلی ۔ بھاگ ہین ۔ بد قسمت ۔ مت پھیکے ۔ کم عقل ۔ من روہے ۔ دلمیں غسصہ ۔ رس۔ لطف ۔ مزہ ۔ ترپتے ۔ تکسین پاتا ہے ۔ وشٹا ۔ گندگی (3) ست وادی ۔ پاک اخلاق والا۔ انمرت سر ۔ آب حیات کا تالاب ۔ جت ۔ جس میں۔ ناتے ۔ اشنان ۔ غسل ۔ کوا ہنس ہوہے ۔ بد تمیز بدکردار خوش اخلاق ہوجاتا ہے ۔ گرمت نام روے مل وہوہے ۔ سبق مرشد سے الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت کے فضل سے دل کو پاک بنا لیتا ہے ۔
ترجمہ:
اے بھائیو میرے دل میں زمین کے مالک کدا کی کشش پیدا ہو رہی ہے ا۔ اور ہر وقت الہٰی حمدوثناہ کر رہا ہوں مرشد و پاکدامن خدا ریسدگان کی صحبت و قربت کے فضل سے خوش اخلاق روھانی زندگی مل گئی ہے (1) رہاؤ۔ اے بھائیو ۔ پاکدامن خدا رسیدہ کی صحبت و قربت اور کلام مرشد کے فضل وکرم سے میر ے پیارے خداوند کریم کی دل میں کشش پیدا ہوگئی ہے ۔ اور دل میں بس گیا ہے وہ سب کو نعمتیں عطا کرتا ہے ۔ اسے یاد کرو اور دھیان لگاؤ (1) جس نے سبق مرشد کے فضل و کرم سے الہٰی پیار حاصل ہو جائے جو آرام و آسائش کا سمندر ہے دنیاوی دولت اور کامیابیاں اور کراماتی طاقتیں اس کے پاوں پڑتی ہیں۔ الہٰی پریمی کو الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت کا اسے سہارا رہتا ہے اور الہٰی نام کی برکت و فضل سے اس کی روھانی زندگی شاندار ہوجاتی ہے (2) بد عقل بد اخلاق کم عقل بد قسمت ہوتے ہیں۔ الہٰی نام سنتے ہی ان کے دل میں غصہ پیدا ہوتا ہے ۔ جیسے کو ے کو کتنے ہی پر لطف نعمتیں کھلائیں مگر اس کی تسلی گندگی کھانے سے ہوتی ہے ۔ اور گندگی کھا کر خوش ہوتا ہے (3) سچا مرشد حقیقت پر ست آب حیات کے تالاب جیسا ہے جس کی صحبت و قربت سے انسانی زندگی پاکیزہ اور روحانی ہو جاتی ہے اور بد کار بد چلن انسان بھی نیک اور نیک سیرت ہوجاتے ہیں۔ وہ بلند اور خوش قسمت ہیں اے نانک جو سبق مرشد اور الہٰی نام کے فضل و کرم سے اپنے دلوں کی غلاظت دور کر لیتے ہیں۔
گوُجریِ مہلا ੪॥
ہرِ جن اوُتم اوُتم بانھیِ مُکھِ بولہِ پرئُپکارے ॥
جو جنُ سُنھےَ سردھا بھگتِ سیتیِ کرِ کِرپا ہرِ نِستارے ॥੧॥
رام مو کءُ ہرِ جن میلِ پِیارے ॥
میرے پ٘ریِتم پ٘ران ستِگُرُ گُرُ پوُرا ہم پاپیِ گُرِ نِستارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُرمُکھِ ۄڈبھاگیِ ۄڈبھاگے جِن ہرِ ہرِ نامُ ادھارے ॥
ہرِ ہرِ انّم٘رِتُ ہرِ رسُ پاۄہِ گُرمتِ بھگتِ بھنّڈارے ॥੨॥
جِن درسنُ ستِگُر ست پُرکھ ن پائِیا تے بھاگہیِنھ جمِ مارے ॥
سے کوُکر سوُکر گردھبھ پۄہِ گربھ جونیِ دزِ مارے مہا ہتِیارے ॥੩॥
دیِن دئِیال ہوہُ جن اوُپرِ کرِ کِرپا لیہُ اُبارے ॥
نانک جن ہرِ کیِ سرنھائیِ ہرِ بھاۄےَ ہرِ نِستارے ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
اُتم ۔ بلند عظمت ۔ بانی ۔ کلام۔ پرا پکارے ۔ دوسروں کے بھلے کے لئے ۔ سردھا۔ یقین ۔ بھگت سیتی ۔ پریم پیار کے لئے ۔ نستارے ۔ کامیاب بناتا ہے (1) ہر جن ۔ الہٰی پریمی ۔ پران ۔ زندگی ۔ گر پورا۔ کامل مرشد۔ پاپی ۔ گناہگار ۔ رہاؤ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ ودبھاگی ۔ بلند قسمت ۔ ادھارے ۔ بھگت بھنڈارے ۔ پریم کے خزانے (2 ) ست پرکھ ۔ حقیقت پرست ۔ جسم مارے ۔ فرشتہ موت سزا دیتا ہے ۔ کو کر ۔ کتا ۔ سوکر ۔ سور۔ گروبھ ۔ گدھا ۔ دئے ۔ رحمان ۔ خدا۔ ہتیارے ۔ ہتیا کرنے والے ۔ قاتل (3) دین دیال۔ غریبوں کمزوروں پر مہربان۔ ابھارے ۔ بچاؤ۔ بھاوے ۔ چاہو۔ رضا ۔ نستارے ۔ کامیابی دیتا ہے ۔
ترجمہ:
اے میرے پیارے خدا۔ مجھے خادم خدا سے ملاییئے ۔ کامل مرشد مجھے دل وجان سے پیارا ہے ۔ مجھ گناہگار کو کامیابی عنایت فمرائی ہے (1) رہاؤ۔ الہٰی پریمی بلند اخلاق ہوتے ہیں اور ان کا کلام بلند عظمت ہوتا ہے ۔ اور زبان سے لوگوں کی بھلائی والے بول بولتے ہیں۔ جو ان کا کلام بالیقین اور عقیدت سے سنتا ہے خدا اسے اپنی کرمو عنایت سے اسے اس کی زندگی کو کامیابی بخشتا ہے (1) مریدا ن مرشد بلند قسمت ہیں جنہیں الہٰی سچ و حقیقت کا سہارا ہے ۔ وہ آب حیات مراد روحانی اور اخلاقی زندگی دینے والے الہٰی نام کا لطف اُٹھاتے ہیں اور سبق مرشد پر عمل کرنے سے ان کے دلمیں بیشمار الہٰی پیار بس جاتا ہے (2) جنوہں نے سچے مرشد حقیقت پر ست کا دیدا رنہیں کیا وہ بد قسمت ہیں فرشتہ موت سے سزا پاتے ہیں۔ وہ انسان کتے ۔ سور ۔ گدھے وگیرہ کی سی زندگی ہے ان بیرحم انسان کو خدا روحانی موت دیتا ہے (3) اے غریبوں کمزوروں پر رحم کرنے والے رحمان الرحیم اپنی کرم و عنایت سے بچاؤ ۔ خادم نانک تیرے اے خدا زیر سایہ ہے اور خادمان خدا تیرے زیر سایہ رہتے ہیں جب چاہتا ہے دنیاوی زندگی کامیاب بنا دیتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੪॥
ہوہُ دئِیال میرا منُ لاۄہُ ہءُ اندِنُ رام نامُ نِت دھِیائیِ ॥
سبھِ سُکھ سبھِ گُنھ سبھِ نِدھان ہرِ جِتُ جپِئےَ دُکھ بھُکھ سبھ لہِ جائیِ ॥੧॥
من میرے میرا رام نامُ سکھا ہرِ بھائیِ ॥
گُرمتِ رام نامُ جسُ گاۄا انّتِ بیلیِ درگہ لۓ چھڈائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
توُنّ آپے داتا پ٘ربھُ انّترجامیِ کرِ کِرپا لوچ میرےَ منِ لائیِ ॥
مےَ منِ تنِ لوچ لگیِ ہرِ سیتیِ پ٘ربھِ لوچ پوُریِ ستِگُر سرنھائیِ ॥੨॥
مانھس جنمُ پُنّنِ کرِ پائِیا بِنُ ناۄےَ دھ٘رِگُ دھ٘رِگُ بِرتھا جائیِ ॥
نام بِنا رس کس دُکھُ کھاۄےَ مُکھُ پھیِکا تھُک تھوُک مُکھِ پائیِ ॥੩॥
جو جن ہرِ پ٘ربھ ہرِ ہرِ سرنھا تِن درگہ ہرِ ہرِ دے ۄڈِیائیِ ॥
دھنّنُ دھنّنُ ساباسِ کہےَ پ٘ربھُ جن کءُ جن نانک میلِ لۓ گلِ لائیِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
اندن ۔ ہر روز۔ ہمیشہ ۔ رام نام۔ حقیقت پرستی ۔ سچائی ۔ الہٰی نام۔ نت دھیائی۔ میں ہر روز دھیان دون (1) سکھا ۔ ساتھی ۔ مددگار۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ واعظ مرشد (1) رہاؤ۔ انتر جاتی ۔ پوشیدہ دلی راز جاننے والا۔ لوچ۔ خواہش (2) پن ۔ ثواب ۔ دھرگ ۔ لعنت ۔ برتھا۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ رس کس ۔ لطف ۔ لذتیں ۔ مزے ۔ مکھ پھیکا۔ زبان بد مزہ ۔ تکھ تھوک مکھ پائی ۔ لوگ ساہمنے لعن طین کرتے ہیں ۔ (3) ہر سرنا۔ الہٰی سایہ ۔ الہٰی پناہ ۔ وڈیائی ۔ شہرت و عظمت ۔ دھن دھن۔ شاباش۔ حوصلہ افزائی ۔ گل لالئی ۔ گلے لگانا ۔ پیار کرنا۔
ترجمہ:
اے دل الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت ہی انسان کا ساتھی اور بھائی ہے ۔ سبق مرشد کی برکت سے الہٰی نام کی حمدوثناہ لیجیئے جو عدالت الہٰی سے نجات دلاتا ہے (1) رہاؤ۔ اے خداوند کریم کرم وعنایت فرما ؤ تکاہ ہر روز الہٰی حمدوثناہ کرؤں۔ ہر طرح کے آرام و آسائش سب اوصاف کا خزانہ خدا جس کے یادوریاض سے تمام عذاب اور بھوک مٹ جاتی ہے (1) اے خدا تو انسان کو نعتمتیں عطا کرنے والا پوشیدہ راز دلی جاننے والا تو نے ہی اپنی کرم وعنایت سے خدا سے محبت کی خواہش اور امنگ میرے دل میں پیدا کی ہے اور سایہ مرشد کی خواہش پوری کی ہے (2) انسانی زندگی ثواب اور خوش قسمتی سے ملتی ہے ۔ مگر الہٰی نام یعنی سچ اور قیقت پر عم ل کے بغیر لعنت زدہ بن جاتی ہے اور بیکار گذار جاتی ہے انسان سچ اور حقیقت سے کنارہ کشی کرکے دنیاوی نعمتیں لطف اور مزے جو پاتا ہے اور اُٹھاتا ہے سے عذاب ہی اٹھاتا ہے اور لو گ لعنتیں پاتے ہیں۔ اور زبان سے بد مزہ الفاظ نکالتا ہے (3) جو انسان الہٰی زیر سایہ زندگی گذارتا ہے انہیں بار گاہ الہٰی میں وقار اور عظمت و شہرت ملتی ہے اے نانک خدا اپنے خادموں ( کو) کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور شاباش کہتا ہے اور پیار کے لئے گلے لگاتا ہے میراد اپناتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੪॥
گُرمُکھِ سکھیِ سہیلیِ میریِ مو کءُ دیۄہُ دانُ ہرِ پ٘ران جیِۄائِیا ॥
ہم ہوۄہ لالے گولے گُرسِکھا کے جِن٘ہ٘ہا اندِنُ ہرِ پ٘ربھُ پُرکھُ دھِیائِیا ॥੧॥
میرےَ منِ تنِ بِرہُ گُرسِکھ پگ لائِیا ॥
میرے پ٘ران سکھا گُر کے سِکھ بھائیِ مو کءُ کرہُ اُپدیسُ ہرِ مِلےَ مِلائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جا ہرِ پ٘ربھ بھاۄےَ تا گُرمُکھِ میلے جِن٘ہ٘ہ ۄچن گُروُ ستِگُر منِ بھائِیا ॥
ۄڈبھاگیِ گُر کے سِکھ پِیارے ہرِ نِربانھیِ نِربانھ پدُ پائِیا ॥੨॥
ستسنّگتِ گُر کیِ ہرِ پِیاریِ جِن ہرِ ہرِ نامُ میِٹھا منِ بھائِیا ॥
جِن ستِگُر سنّگتِ سنّگُ ن پائِیا سے بھاگہیِنھ پاپیِ جمِ کھائِیا ॥੩॥
آپِ ک٘رِپالُ ک٘رِپا پ٘ربھُ دھارے ہرِ آپے گُرمُکھِ مِلےَ مِلائِیا ॥
جنُ نانکُ بولے گُنھ بانھیِ گُربانھیِ ہرِ نامِ سمائِیا ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سکھی سہیلی ۔ ساتھی اور دوست ۔ ہر پران ۔ میری زندگی خدا۔ جیوائیا۔ زندگی عنایت فرمائی ۔ لاے گوے ۔ خادم ۔ غلام (1) برہو۔ پریم ۔ کشش محبت۔ پگ لائیا۔ پاؤں لگائیا۔ پران سکھا ۔ زندگی کے ساتھی ۔ اپدیس ۔ واعظ ۔ نصیحت ۔ (1) رہاؤ۔ پربھ بھاوے ۔ اگر خدا چاہے ۔ رضائے الہٰی ہو ۔ گور مکھ ملے ۔ مرید مرشد سے ملائے ۔ بچن گرو۔ کلام مرشدی ۔ بھائیا۔ پیار ا لگا۔ دل نے چاہیا۔ نر بانی ۔ بغیر کسی لاگ لپٹ ۔ پاک ۔ نربان پد۔ روحانی رتبہ (2) ست سنگت ۔ پاک صحبت ۔ ستگر سنگت ۔ سچے مرشد کی صحبت ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ بھاگ ہین ۔ بد قسمت ۔ پاپی ۔ گناہگار ۔ جسم کھائیا۔ موت نے کھائیا (3) کر پال۔ مہربان۔ کر پا پربھ دھاوے ۔ اے کدا کرم وعنایت فرماؤ۔ گر بانی ۔ کلام مرشدی ۔ ہر نام سمائیا ۔ سچ و حقیقت الہٰی نام مین محو ومجذوب۔
ترجمہ:
اے مریدان مرشد میرے دوست ساتھی مجھے روحانی زندگی دینے والے الہٰی نام کی نعمت عنایت کیجئے میں ان مریدان مرشد کا خادم اور غلام ہوں جو ہر وقت ہرجائی خدا کو یاد میں محو ومجذوب رہتے ہیں (1) مجھے مریدان مرشد کے پاؤں سے محبت ہو گئی مریی زندگی کے ساتھی مجھے الہٰی ملاپ کے لئے سبق دیجیئے جس کی برکت و توفیق سے مجھے الہٰی ملاپ حاصل ہوجائے (1) رہاؤ۔ جب الہٰی رضا ہوتی ہے خدا چاہتا ہے تومرید مرشد سے ملاپ کراتا ہے ۔ جنہیں کلام مرشد سے دلی محبت ہوجاتی ہے وہمرید ان مرشد خوش قسمت ہیں جو پاک خداکے ملاپ سے خواہشات سے بیباق روحانی رتبہ حاصل کر لیتے ہیں (2) جن کو مرشد کی پاک صحبت و قربت سے الہٰی نام مراد سچ اور حقیقت سے دلی محبت ہوجاتی ہے ۔ اور جن کو سچے مرشد کی پاک صحبت و قربت نہیں ملتی ان گناہگاروں کی روھانی موت واقع ہوجاتی ہے (3) جب رحمان الرحیم خدا وند کریم خود کرم وعنایت فرماتا ہے تب خود مرید مرشد سےملاتا ہے ۔ خادم نانک۔ الہٰی حمدوثناہ اور کلام مرشد ہی بیان کرکے الہٰی نام میں محو ومجذوب ہو ا رہتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੪॥
جِن ستِگُرُ پُرکھُ جِنِ ہرِ پ٘ربھُ پائِیا مو کءُ کرِ اُپدیسُ ہرِ میِٹھ لگاۄےَ ॥
منُ تنُ سیِتلُ سبھ ہرِیا ہویا ۄڈبھاگیِ ہرِ نامُ دھِیاۄےَ ॥੧॥
بھائیِ رے مو کءُ کوئیِ آءِ مِلےَ ہرِ نامُ د٘رِڑاۄےَ ॥
میرے پ٘ریِتم پ٘ران منُ تنُ سبھُ دیۄا میرے ہرِ پ٘ربھ کیِ ہرِ کتھا سُناۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دھیِرجُ دھرمُ گُرمتِ ہرِ پائِیا نِت ہرِ نامےَ ہرِ سِءُ چِتُ لاۄےَ ॥
انّم٘رِت بچن ستِگُر کیِ بانھیِ جو بولےَ سو مُکھِ انّم٘رِتُ پاۄےَ ॥੨॥
نِرملُ نامُ جِتُ میَلُ ن لاگےَ گُرمتِ نامُ جپےَ لِۄ لاۄےَ ॥
نامُ پدارتھُ جِن نر نہیِ پائِیا سے بھاگہیِنھ مُۓ مرِ جاۄےَ ॥੩॥
آند موُلُ جگجیِۄن داتا سبھ جن کءُ اندُ کرہُ ہرِ دھِیاۄےَ ॥
توُنّ داتا جیِء سبھِ تیرے جن نانک گُرمُکھِ بکھسِ مِلاۄےَ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
جسے سچے مرشد انسان ۔ جن ستگر پرکھ ۔ جن ہر بربھ ۔ جسے خدا ۔ اپیدس ۔ واعظ۔ نصیحت ۔ میٹھ۔ پریم۔ سیتل ۔ ٹھنڈا۔ پر سکون ۔ ہر یا ۔ خوش (1) درڑاوے ۔ پختہ کرائے ۔ ہر کتھا ۔ خدائی کہانی (1) رہاؤ۔ دھیرج ۔ تسلی ۔ تسکین ۔دھرم فرض انسانی ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ انمرت بچن ۔ زندگی کے لئے آب حیات کی مانند کلام۔ ستگر کی بانی ۔ سچے مرشد کا کلام۔ مکھ انمرت پاوے ۔ منہہ میں آب حیات ڈالتا ہے (2) نرمل۔ پاک ۔ نام ۔س چ و حقیقت ۔ لو ۔ پیار بھری توجہ ۔ پدارتھ ۔ نعمت۔ بھاگ ہین ۔ بد قسمت (2) آند مول ۔ سکون کی بارش۔ جڑ ۔ جگجیون ۔ علام کی زندگی ۔ داتا ۔ دینے والا۔
ترجمہ:
جس نے سچا مرشد انسان اور خدا سے ملاپ حاصل کر لیتا ہے ۔ مجھے اپنے واعظ اورنصیحتوں سے میرے دل میں الہٰی عشق کو بٹھا دے اور پختہ کر دے ۔ دل و جان پر سکون ہوجائے اور خوشی ملے اور خدا کو یاد کروں (1) اے بھائی مجھے کوئی اسیا شخص ملے جو خدا کا نام پختہ کر دے ۔ میں اس پیارے کو اپنا دل وجان اور جسم اس کی بھینٹ کر دوں جو مجھے الہٰی کتھا کہانی اور علم کی باتیں سنائے (1) رہاو۔ جو ہر روز خدا کو یاد کرتا ہے وہ مستقل مزاج ہوجاتی ہے اور انسانی فرائض سر انجام دیتا ہے اور سبق مرشد سے الہٰی ملاپ پاتا ہے ۔ سچے مرشد کا کلام آب حیات کی مانند ہے اس سے روحانی زندگی ملتی ہے اس کلام کو کہنے اور بولنے سے زبان شیریں اور آب حیات منہ میں پڑتا ہے (2) الہٰی نام انسان اور انسانی زندگی کو پاک بناتا ہے ۔ اس سے انسانی قلب اور ضمیر نا پاک نہیں ہوتی ۔ اور جو سبق مرشد کی برکت اور اس پر عمل کرکے الہٰی ملاپ حاصل کر لیتا ہے ۔ اور پیار کرتا ہے جنہوںنے اس الہٰی نام کی نعمت نہیںپائی ان بد قسمتوں نے اپنی روحانی موت پالی (3) عالم کو زندگی عنایت کرنے والا عالم کی زندگی خدا روحانی سکنو کی بنیاد ہے اس لئے الہٰی یاد کرؤ اور سکون پاوں اے خدا تو سب کو دینے والا ہے اور سارے تیرے کادم ہیں۔ اے نانک ۔ مرشدکی وساطت اور سیلے سے اپنی کرم وعنایت سے ملاتا ہے ۔
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
گوُجریِ مہلا ੪ گھرُ ੩॥
مائیِ باپ پُت٘ر سبھِ ہرِ کے کیِۓ ॥
سبھنا کءُ سنبنّدھُ ہرِ کرِ دیِۓ ॥੧॥
ہمرا جورُ سبھُ رہِئو میرے بیِر ॥
ہرِ کا تنُ منُ سبھُ ہرِ کےَ ۄسِ ہےَ سریِر ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھگت جنا کءُ سردھا آپِ ہرِ لائیِ ॥
ۄِچے گ٘رِست اُداس رہائیِ ॥੨॥
جب انّترِ پ٘ریِتِ ہرِ سِءُ بنِ آئیِ ॥
تب جو کِچھُ کرے سُ میرے ہرِ پ٘ربھ بھائیِ ॥੩॥
جِتُ کارےَ کنّمِ ہم ہرِ لاۓ ॥
سو ہم کرہ جُ آپِ کراۓ ॥੪॥
جِن کیِ بھگتِ میرے پ٘ربھ بھائیِ ॥
تے جن نانک رام نام لِۄ لائیِ ॥੫॥੧॥੭॥੧੬॥
لفظی معنی:
ویر ۔ برادر۔ بھائی ۔ وس۔ زیر ۔ رہاؤ۔ سردھا ۔ وشواش۔ یقین ۔ گر ہست ۔ خانہ داری ۔ اداس۔ بیلاگ ۔ طارق ۔ رہائی۔ نجات (2) انتر۔ دل میں۔ پریت ۔ پیار ۔بھائی ۔ اچھی لگتی ہے (3) جت کارے ۔ جس کام میں (4) بھگت ۔ پریم پیار۔
ترجمہ:
اے بھائی ہمارے اندر کوئی طاقت نہیں یہ دل و جان اور جسم سب خدا کے بس میں ہے (1) رہاؤ۔ مان باپ بیٹے سب خداکے بنائے ہوئے ہیں اور انسب کا آپسی رشتہ خدا کا خود پیدا کیا ہوا ہے (1) خدا خود ہی اپنے عاشقوں اپنا پیار عنایت کرتا ہے خانہد ار اور قبیلے میں رہتے ہوئے طارق بناتا ہے (2) جب دل میں پیار خدا سے ہو جائے تب جو کچھ کرتا ہے انسان خدا کو بھاتا ہے (3) جس کام میں خدا ہمیں لگاتا ہے ۔ کا روہی انسان ہی کرتا ہے (4) خدمت جن کی پیار جنہوں کا خدا کو اچھا لگتا ہے پیار انہیں خدا سے ہوجاتا ہے نانک ۔
گوُجریِ مہلا ੫ چئُپدے گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کاہے رے من چِتۄہِ اُدمُ جا آہرِ ہرِ جیِءُ پرِیا ॥
سیَل پتھر مہِ جنّت اُپاۓ تا کا رِجکُ آگےَ کرِ دھرِیا ॥੧॥
میرے مادھءُ جیِ ستسنّگتِ مِلے سِ ترِیا ॥
گُر پرسادِ پرم پدُ پائِیا سوُکے کاسٹ ہرِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جننِ پِتا لوک سُت بنِتا کوءِ ن کِس کیِ دھرِیا ॥
سِرِ سِرِ رِجکُ سنّباہے ٹھاکُرُ کاہے من بھءُ کرِیا ॥੨॥
اوُڈےَ اوُڈِ آۄےَ سےَ کوسا تِسُ پاچھےَ بچرے چھرِیا ॥
اُن کۄنُ کھلاۄےَ کۄنُ چُگاۄےَ من مہِ سِمرنُ کرِیا ॥੩॥
سبھ نِدھان دس اسٹ سِدھان ٹھاکُر کر تل دھرِیا ॥
جن نانک بلِ بلِ سد بلِ جائیِئےَ تیرا انّتُ ن پاراۄرِیا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
اے خدا جس نے صحبت پاکدامناں پائی زندگی کا سفر کامیاب کیا اور رحمت مرشد سے بلند رتبے پائے اور پسماندگی سے خوشحالی حاصل کی ۔
سوکے کاسٹ ہر یا ۔ سکوھی لکڑی سے ہر بھرا ہوا ۔ ست سنگت ۔ سچے آدمیوں کی صحبت و قربت ۔ تریا۔ کامیاب ہوا۔ پرم پد۔ بلند ترین رتبہ (1) رہاؤ۔ کاہے رے ۔ کیون۔ چتویہہ۔ دل میں لاتا ہے ۔ فکر کرتا ہے ۔ ادم ۔ کوشش۔ پر یا ۔ پڑا ہوا۔ ہے ۔ سیل۔ پہاڑ۔ سیل ۔ پتھر ۔ جنت۔ جیو۔ کیڑے ۔ جاندار ۔ رزق ۔ر وزی ۔ خوراک (1) جنن ۔ جتنی ۔ مان۔ پیدا کرنے والا پتا۔ باپ ۔ ست ۔ بیٹا۔ بنتا ۔ عورت۔ دھریا ۔ آسرا۔ سیر سر ۔ ہر ایک کے لئے ۔ رزق سنبھا ہے ۔ روزی پہنچاتا ہے ۔ بھو ۔ خوف۔ کریا ۔ کرتا ہے (2) اوڈے اُڈ آوے ۔ ار کر آتی ہیں۔ سے کوسے ۔ سینکڑوں میل۔ تس ۔ اس کے ۔ پاچھے ۔ پیچھے ۔ بچرے چھریا۔ بچے چھوڑ کر ۔ سمرن ۔ یاد (3) سب ندھان۔ سارے خزانے ۔ دس اسٹ۔ دس اور آٹھ اٹھاراں۔ سدھان۔ کراماتی طاقتیں۔ کرتل ۔ ہاتھوں کی ہتھیلی کے اوپر۔ پار اور ریا ۔ کناروں کا فاصلہ ۔
ترجمہ::
اے میرے خدا۔ جنہیں پاکدامن صحبت و قربت حاصل ہو جاتی ہے ان زندگی کامیابی سے گذار اوقات ہوتی ہے ۔ اور رحمت مرشد سے بلند ترین روحانی رتبے حاصل کر تے ہیں ۔ پسماندگی سے خوشالی پاتی ہے (1 ) رہاؤ۔ اے دل رزق او روزی کی خاطر کیون فکر مندی مین ہے اور کوششوں میں مصروف ہے پہاڑون اور پتھرون میں جو جاندار پیدا کئے ہیں اک کا رزق پہلے سے تیار ہوتا ہے (1) مان۔ باپ ۔ بیٹا ۔ لوگ اور عورت میں سے کسی کو کسی کا آسرا نہین خدا خود ہر ایک کو روزی اور رز ق پہچاتا ہے ۔ اے انسان تو اس کے لئے کیون خو ف زدہ ہے (2) پرندے سینکڑوں ہزاروں میلوں کا سفر بچے چھوڑ کر آتے ہیں اور طے کرتے ہیں انہیں کون چوغا دانہ دنکا کھلاتا ہے ۔ پرندے پانے دل میںیاد کرتے رہتے ہیں یعنی کونج سا بئبریا سے اپنے بچے چھوڑ اتنا لمبا سفر طے کرکے آتی ہے (3) دنیا کے تمام خزانے اور اٹھاراں کراماتی طاقتیں اس مالک عال کی ہاتھ کی ہتھیلوں پر رہتی ہیں۔ خادم نانک قربان ہے اور سو بار قربان ہے اے خدا تیرے اوساف کی آخر اور شمار نہیں ہو سکتا تو لا محدود ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫ چئُپدے گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کِرِیاچار کرہِ کھٹُ کرما اِتُ راتے سنّساریِ ॥
انّترِ میَلُ ن اُترےَ ہئُمےَ بِنُ گُر باجیِ ہاریِ ॥੧॥
میرے ٹھاکُر رکھِ لیۄہُ کِرپا دھاریِ ॥
کوٹِ مدھے کو ۄِرلا سیۄکُ ہورِ سگلے بِئُہاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ساست بید سِم٘رِتِ سبھِ سودھے سبھ ایکا بات پُکاریِ ॥
بِنُ گُر مُکتِ ن کوئوُ پاۄےَ منِ ۄیکھہُ کرِ بیِچاریِ ॥੨॥
اٹھسٹھِ مجنُ کرِ اِسنانا بھ٘رمِ آۓ دھر ساریِ ॥
انِک سوچ کرہِ دِن راتیِ بِنُ ستِگُر انّدھِیاریِ ॥੩॥
دھاۄت دھاۄت سبھُ جگُ دھائِئو اب آۓ ہرِ دُیاریِ ॥
دُرمتِ میٹِ بُدھِ پرگاسیِ جن نانک گُرمُکھِ تاریِ ॥੪॥੧॥੨॥
لفظی معنی:
کریا چار ۔ مذہبی رسومات ۔ کھٹ کرما۔ ہندوں کے مذہبی کتابوں کی مطابق فرائض ۔ جو اس طرح مشہور ہیں۔ پڑھنا۔ پڑھانا ۔ یگیئہ کرنا اور کرانا۔ دان دینا اور لینا۔ ات ۔ اس میں۔ راتے سنساری ۔ دنیاوی لوگ اس میں محو ہیں۔ انتر ۔ اندرونی ۔ میل۔ غلاظت ۔ نا پاکیزگی ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ باجی ۔ بازی ۔ کھیل (1) کوٹ مدھے ۔ کروڑوں میں سے ۔ کو ورلا ۔ کوئی ہی ۔ سیوک۔ خادم ۔ سگللے ۔ سارے ۔ بیو ہاری ۔ سودے باز (1) رہاؤ۔ ساست ہندو فلسفے کی کتابیں۔ جن کی تعداد چھ ہے ۔ مسرتی ۔ مذہبی کتابیں جن کی تعداد 27 ہے ۔ سودھے ۔ پڑتال سے دریافت کیا ۔ یکا بات پکاری ۔ ایک بات ہی بتاتے ہیں (2) اٹھ سٹھ مجن۔ اٹھا ہٹھ زیارت گاہوں کا غسل ۔ بھرم آئے ۔ یا ترا میں کیہں۔ پھرتے رہے ۔ سفر کیا۔ سوچ ۔ پاکیزگی ۔ صفائی ۔ اند ھیاری ۔ اندھیرا ۔ لا علمی (3) دھاوت دھاوت ۔ بھٹکتے بھٹکتے ۔ دوڑ ۔ دہوپ کرتے ۔ سب جگ دھایو ۔ سارے عالم میں پھرے ہر دوآری ۔ خدا کے در پر ۔ درمت ۔ بد عقلی ۔ بے خیال۔ بدھ پر گاسی ۔ عقل کی روشنی آئی ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے مرید ۔ تاری ۔ کامیابی عطا کی ۔
ترجمہ:
اے میرے آقا میری حفاظت کیجیئے اپنی کرم و عنایت سے کروڑوں میں سے کوئی ہی خادم ہے باقی سب خود غرض اور مطلب پرست ہیں (1) رہاؤ۔ دنیاوی انسان مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں چھ طرح کے اعمال مین مصروف رہتے ہیں۔ دل ناپاک ہے ناپاکیزگی دور نہیں ہوتی خود مٹتی نہیں بغیر مرشد کے زندگی کا کھیل میں شکست ہوجاتی ہے (1) شاشتر وید اور سمرتیوں کی پڑتال کرکےد یکھ لیا سارے ایک ہی بات بتاتے ہیں۔ کہ مرشد کے بغیر نجات حاصل نہیں ہو سکتی دل میں سوچ سمجھ کر دیکھ لو (2) اڑستھ زیارگ اہوں پر اشنان کیا اور ساری زمین کی یا ترا کی اور بیشمارپاکیزگی روز و شب کرتے رہے ۔ مگر سچے مرشد کے بغیر نا سمجھی اور اندھیرا ہے (3) اے نانک۔ جو تمام عالم میں پھرتے پھراتے جب الہٰی در پر آتے ہیں تو خدا ان کی بد عقلی اور برے خیالات مٹا کر دور ( درشٹی ) دور اندیشی سے پر نور کر دیتا ہے سایہ مرشد سے ان کے دل سے لا علمی کا اندھیرا مٹ جاتا ہے اور زندگی کی سفر میں کامیابی حاصل ہوجاتی ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
ہرِ دھنُ جاپ ہرِ دھنُ تاپ ہرِ دھنُ بھوجنُ بھائِیا ॥
نِمکھ ن بِسرءُ من تے ہرِ ہرِ سادھسنّگتِ مہِ پائِیا ॥੧॥
مائیِ کھاٹِ آئِئو گھرِ پوُتا ॥
ہرِ دھنُ چلتے ہرِ دھنُ بیَسے ہرِ دھنُ جاگت سوُتا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ دھنُ اِسنانُ ہرِ دھنُ گِیانُ ہرِ سنّگِ لاءِ دھِیانا ॥
ہرِ دھنُ تُلہا ہرِ دھنُ بیڑیِ ہرِ ہرِ تارِ پرانا ॥੨॥
ہرِ دھن میریِ چِنّت ۄِساریِ ہرِ دھنِ لاہِیا دھوکھا ॥
ہرِ دھن تے مےَ نۄ نِدھِ پائیِ ہاتھِ چرِئو ہرِ تھوکا ॥੩॥
کھاۄہُ کھرچہُ توٹِ ن آۄےَ ہلت پلت کےَ سنّگے ॥
لادِ کھجانا گُرِ نانک کءُ دیِیا اِہُ منُ ہرِ رنّگِ رنّگے ॥੪॥੨॥੩॥
لفظی معنی:
ہر دھن بھوجن بھائیا ۔ الہٰی دولت دل کی خواہش کے مطابق کھانا ہے ۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کا عرصہ (1) کھاٹ۔ نفع کمانا۔ چلتے ۔ راستے میں۔ بیسے ۔ بیٹھتے وقت ۔ سوتا۔ سوتے وقت (1) رہاؤ۔ دھیانا۔ توجو ۔ تلہا۔ عارضی بیڑی ۔ تار پرانا۔ کامیابی عنایت کرتا ہے (2) چنت ۔ فکر۔ تشویش ۔ لاہیا۔ مٹائیا۔ ہاتھ چر یؤ۔ حاصل ہوا ۔ ۔ تھوکا۔ ذخیرہ بھاری تعداد میں (3) توٹ ۔ کمی ۔ ہلت ۔ پلت ۔ ہر دو عالموں میں۔ ہر رنگ رنگے ۔ الہٰی پیار کے اثرات و تاثر ۔
ترجمہ معہ تشریح::
اس ماں کا بیٹا کچھ کما کر گھر لائیا ہے ۔ جو چلتے بیٹھتے جاگتے سوتے ہر وقت خدا میں دھیان لگاتا ہے (1) رہاؤ۔ خدا ہی سرمایہ ہے خدا ہی ریاضت خدا ہی عبادت خدا ہی پسندیدہ کھانا۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے بھی دل سے نہ بھولے یہ مجھے خدا رسیدہ پاکدامن ساتھیوں کی صحبت و قر بت سے حاصل ہوا ہے (1) الہٰی سرمایہ ہی زیارت گاہ کی زیارت علم وہ نر ہے جو اس میں دھیان لگاتا ہے ۔ اس کے لئے الہٰی نام ہی زندگی کے سمندر سے پار ہونے کے لئے کشتی ہے اور جہاز بھی ۔ اسی سے کامیابی ملتی ہے (2) الہٰی سرمائے نے میرے تمام تشویش و فکریات ختم کر دیئے ہیں الہٰی نام ہی میرے لئے دنیاوی نو خزانے ہیں جو میں نے پا لئے ہیں جو مجھے بھاری ذخیرہ حاصل ہو گیا ہے (3) اسے کتنا ہی کھاو خرچو اس میں کمی واقع نہ ہو گی اور ہر دو عالموں میں ساتھی ہے ۔ خدا نے یہ خزانہ بھاری تعداد میں مرشد نانک کو عنایت کیا ہے کہ اسے خود اپنے من اور دوسروں کو اس کے تاثرات سے محظوظ کر ؤ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
جِسُ سِمرت سبھِ کِلۄِکھ ناسہِ پِتریِ ہوءِ اُدھارو ॥
سو ہرِ ہرِ تُم٘ہ٘ہ سد ہیِ جاپہُ جا کا انّتُ ن پارو ॥੧॥
پوُتا ماتا کیِ آسیِس ॥
نِمکھ ن بِسرءُ تُم٘ہ٘ہ کءُ ہرِ ہرِ سدا بھجہُ جگدیِس ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستِگُرُ تُم٘ہ٘ہ کءُ ہوءِ دئِیالا سنّتسنّگِ تیریِ پ٘ریِتِ ॥
کاپڑُ پتِ پرمیسرُ راکھیِ بھوجنُ کیِرتنُ نیِتِ ॥੨॥
انّم٘رِتُ پیِۄہُ سدا چِرُ جیِۄہُ ہرِ سِمرت اند اننّتا ॥
رنّگ تماسا پوُرن آسا کبہِ ن بِیاپےَ چِنّتا ॥੩॥
بھۄرُ تُم٘ہ٘ہارا اِہُ منُ ہوۄءُ ہرِ چرنھا ہوہُ کئُلا ॥
نانک داسُ اُنِ سنّگِ لپٹائِئو جِءُ بوُنّدہِ چات٘رِکُ مئُلا ॥੪॥੩॥੪॥
لفظی معنی:
کل وکھ ۔ گناہ ۔ برائیاں۔ نا سیہہ ۔ مٹ جائیں۔ ادھار ۔ آسرا۔ پتری ۔ فوت ہوئے ہوئے بزرگ ۔ جاکا ۔ جسکا (1) انت ۔ آخر ۔ شمار ۔ پارو ۔ لا محدود ۔ کنارہ ۔ اسیس ۔ نیک خواہش ۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کا عرصہ ۔ جگدیس ۔ دنیا کے مالک (1) رہاؤ۔ دیالا۔ مہربان۔ سنت ۔ خدا رسیدہ پاکدامن۔ کاپڑ ۔ کپڑا۔ پت ۔ عزت۔ پر میسور ۔ خدا (2) چر جیو یہو ۔ لمبی عمر ہوئے ۔ا نداننتا ۔ بیشمار آرام ملے ۔ رنگ تماشہ ۔ خوشیاں اور کھیل۔ پورن آسا۔ خواہشات پوری ہوں (3) بھور ۔ بھورا۔ کولا ۔ کنول کا پھول۔ بوند یہہچاترک مولا۔ جیسے پپیہے کو بوند سے خوشی ملتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ماں کی اپنے بیٹے کو دعا دیتی ہے کہ تجھے آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے بھی نہ بھولے اور ہمیشہ خدا یاد رہے ۔ رہاؤ۔ جس کی یاد سے برائیاں اور گناہ ختم ہوجاتے ہیں اور موت ہو چکے بزرگوں کو سہارا ملتا ہے اور لا محدود خدا کو ہمیشہ یاد کرؤ (1) سچا مرشد مہربان ہو خدا رسیدہ پاکدامن کی صحبت و قربت حاصل ہو جیسے کپڑا جیسے انسان کا پردہ ڈھانپتا ہے ایسے ہی خدا انسان کی عزت کی حفاظت کرتا ہے ۔ ہر روز الہٰی حمدوثناہ روح کی خوراک ہے (2) اے بھائی ہمیشہ آب حیات الہٰی نام پیو مراد سچ اور حقیقت اپناؤ اس سے صدیوی روحانی زندگی اور روحانی سکون پاؤ گے اور یاد خد ا سے نا ختم ہونے والی خوشی ملتی ہے اور فکر مٹ جاتا ہے (3) اے بیٹا تیرا یہ دل خدا الہٰی عشق کا بھورا رہے اور پائے الہٰی کا گرویدہ رہے اور تجھے اسی طرح کی خوشی ملتی رہے جتنی پپیہے کو آسمانی بوند ملنے سے ملتی ہے ۔ خادم نانک ان کے ساتھ اس طرح گرویدہ رہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
متا کرےَ پچھم کےَ تائیِ پوُرب ہیِ لےَ جات ॥
کھِن مہِ تھاپِ اُتھاپنہارا آپن ہاتھِ متات ॥੧॥
سِیانپ کاہوُ کامِ ن آت ॥
جو انروُپِئو ٹھاکُرِ میرےَ ہوءِ رہیِ اُہ بات ॥੧॥ رہاءُ ॥
دیسُ کماۄن دھن جورن کیِ منسا بیِچے نِکسے ساس ॥
لسکر نیب کھۄاس سبھ تِیاگے جم پُرِ اوُٹھِ سِدھاس ॥੨॥
ہوءِ اننّنِ منہٹھ کیِ د٘رِڑتا آپس کءُ جانات ॥
جو انِنّدُ نِنّدُ کرِ چھوڈِئو سوئیِ پھِرِ پھِرِ کھات ॥੩॥
سہج سُبھاءِ بھۓ کِرپالا تِسُ جن کیِ کاٹیِ پھاس ॥
کہُ نانک گُرُ پوُرا بھیٹِیا پرۄانھُ گِرست اُداس ॥੪॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
متا۔ ارادہ ۔ کھن مینہہ۔ تھوڑے سے وقفے میں۔ چند لمحوں میں۔ تھاپ ۔ پیدا کرکے ۔ بنا کے ۔ اتھاپ ۔ مٹانا۔ آپن ہاتھ تات ۔ الہٰی طاقت اس کے ہاتھ میں ہے (1) سیانپ ۔ دانشمندی ۔ کاہو ۔ کسے ۔ انر و پیو ۔ ارادہ کر لیا منصوبہ بنا لیا (1) رہاؤ۔ دیس گماون ۔ ملک حاصل کرنا ۔ دھن جورن ۔ دولت اکھٹی کرنے ۔ منسا۔ ارادہ ۔ نکسے ماس۔ سانس ختم ہوجاتے ہیں۔ لشکر ۔ فوج ۔ نیب ۔ نائب ۔ اہکار ۔ خواص ۔ پہریدار ۔ چوبدار ۔ جسم پر ۔ ملک عدم۔ ادھسداس۔ چلا جاتا ہے (2) انن۔ طارق ۔ من ہتھ ۔ دلی ضد۔ درڑتا ۔ پختگی ۔ پختہ ارادہ ۔ آپس کو ؤ جانات ۔ اپنی نمائش کرتا ہے ۔ انند۔ برا نہ کہنے کے لائق ۔ نند۔ برا کہنا۔ (3) سہج سبھائے ۔ قدرتا ۔ بلا جہدو ترو کوشش وکاوش۔ کر پالا۔ مہربان۔ پھاس۔ پھندہ ۔ جال۔ بھیٹیا ۔ ملا۔
ترجمہ معہ تشریح::
انسانی دانشمندی اور چالا کی کسی کام نہیں آتی ۔ جو منظور خدا ہوتا ہے وہی ہوتا ہے (1) رہاؤ۔ انسان ارادہ کچھ کرتا ہے اور ہوتا کچھ اور ہے ۔ جو ایک لمحے میں پیدا کرکے مٹادیتا ہے لہذا ہر فیصلہ اس کے ہاتھ میں ہے (1)
انسان کا رادہ سلطنت اور ملک فتح کرنیگا اور دولت جمع کرنے کا ہوتا ہے مگر سانس ختم ہوجاتے ہیں۔ افواج اہلکار اور چوبدار وغیرہ سب کچھ چھوڑ کر راہ ملک عدم چلا جاتا ہے (2) چارق الدنیا ہوکر اپنی پختہ دلی ضد کی وجہ سے اپنے آپ کی نمائش کرتا ہے ۔ جو برا کہنے سے لائق نہیں ہے ۔ اسے برا کہہ چھوڑتا ہے اور آخر اسے ہی زیر تصرف لاتا ہے ۔ مراد اس قبیلہ داری اور خانہ داری زندگی کو برا خیال کرکےا سے چھوڑ کر طار ق بنتا ہے مگر اخر کھانے پینے کے لئے خانہ داروں کے پاس آتا ہے (3) خدا جب اپنے مہربان ہونے کی عادات کی مطابق مہربان ہوتا ہے تو اس کے زندگی کے پھندے کاٹ دیتا ہے الجھاؤ ختم کر دیا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ جسے کامل مرشد مل جاتا ہے وہ خانہ دار ہوتے ہوئے بھی طارق الدنیا ہوجاتا ہےا ور منظور خدا ہوجاتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
نامُ نِدھانُ جِنِ جنِ جپِئو تِن کے بنّدھن کاٹے ॥
کام ک٘رودھ مائِیا بِکھُ ممتا اِہ بِیادھِ تے ہاٹے ॥੧॥
ہرِ جسُ سادھسنّگِ مِلِ گائِئو ॥
گُر پرسادِ بھئِئو منُ نِرملُ سرب سُکھا سُکھ پائِئءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جو کِچھُ کیِئو سوئیِ بھل مانےَ ایَسیِ بھگتِ کمانیِ ॥
مِت٘ر ست٘رُ سبھ ایک سمانے جوگ جُگتِ نیِسانیِ ॥੨॥
پوُرن پوُرِ رہِئو س٘رب تھائیِ آن ن کتہوُنّ جاتا ॥
گھٹ گھٹ انّترِ سرب نِرنّترِ رنّگِ رۄِئو رنّگِ راتا ॥੩॥
بھۓ ک٘رِپال دئِیال گُپالا تا نِربھےَ کےَ گھرِ آئِیا ॥
کلِ کلیس مِٹے کھِن بھیِترِ نانک سہجِ سمائِیا ॥੪॥੫॥੬॥
لفظی معنی:
نام ندھان۔ سچ اور حقیقت ایک خزانہ الہٰی نام ۔ بندھن کاٹے ۔ ان کی غلامی ختم ہو ئی ۔ وکہہ۔ زیر ۔ ممتا۔ میری ۔ خودی ۔ بیادھ ۔ ذہنی بیماری (1) گر پر ساد۔ رحمت مرشد سے ۔ سرب سکھا۔ ہر طرح کے آرام و آسائش (1) رہاؤ۔ بھل۔ اچھا۔ بھگت کمانی ایسا پیار کماؤ۔ میتر ستر ۔ دوست دشمن۔ ایک سمانے ۔ ایک سے برابر ۔ جوگ جگت نیسانی ۔ الہٰی ملاپ کے طریقے کا نشان (2) پورن پورا رہیو سرب تھائی۔ ہر جگہ مکمل طور پر بستا ہے ۔ کتہو ۔ کہیں۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ سرب ۔ سب میں۔ نرنتر ۔ لگاتار ۔ رنگ راتا۔ پیار میں محو (3) کر پال۔ دیال۔ مہربان۔ گوپالا۔ مالک زمین۔ نربھے ۔ بیخوف۔ کل کلیس ۔ عذاب و جھگڑے ہوئی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس نے صحبت و قربت پاکدامن میں مل کر الہٰی حمدوثناہ کی ان کا رحمت مرشد من پاک ہوا اور ہر طرح کے آرام و آسائش حاصل کیا (1) رہاؤ۔ جنہوں نے تمام طرح کے آرام و آسائش کے خزانے خدا کو یاد کیا ان کی غلامی کی زنجیریں کٹ گئیں۔ شہرت ۔ غصہ اور دولت دنیاوی کی ملکیت کی زہر کی ہنی کوفت بیماری ختم ہوئی ۔ ایسا پریم پیار کرؤ کہ جو کچھ ہو رہا ہے اسے اچھا سمجھو۔ الہٰی ملاپ کی یہ نشانی ہے کہ وہ دوست اور دشمن کو برابر سمجھتا ہے (2) جسے یہ علم ہو گیا کہ خدا ہر جگہ موجود ہے اسکا خیال کہیں نہیں جاتا نہ بھٹکتا ہے اسے ہر دل میں لگاتار بستا معلوم ہوتا ہے وہ الہٰی پریم پیار میں محو ومجذوب رہتا ہے (3) جب رحمان الرحیم مہربان ہوتا ہے تو بیخوفی ہوجاتا ہے ۔ تمام دکھ تکلیفیں مٹ جاتی ہیں فورا اے نانک انسان روحانی سکون پاتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
جِسُ مانُکھ پہِ کرءُ بینتیِ سو اپنےَ دُکھِ بھرِیا ॥
پارب٘رہمُ جِنِ رِدےَ ارادھِیا تِنِ بھءُ ساگرُ ترِیا ॥੧॥
گُر ہرِ بِنُ کو ن ب٘رِتھا دُکھُ کاٹےَ ॥
پ٘ربھُ تجِ اۄر سیۄکُ جے ہوئیِ ہےَ تِتُ مانُ مہتُ جسُ گھاٹےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مائِیا کے سنبنّدھ سیَن ساک کِت ہیِ کامِ ن آئِیا ॥
ہرِ کا داسُ نیِچ کُلُ اوُچا تِسُ سنّگِ من باںچھت پھل پائِیا ॥੨॥
لاکھ کوٹِ بِکھِیا کے بِنّجن تا مہِ ت٘رِسن ن بوُجھیِ ॥
سِمرت نامُ کوٹِ اُجیِیارا بستُ اگوچر سوُجھیِ ॥੩॥
پھِرت پھِرت تُم٘ہ٘ہرےَ دُیارِ آئِیا بھےَ بھنّجن ہرِ رائِیا ॥
سادھ کے چرن دھوُرِ جنُ باچھےَ سُکھُ نانک اِہُ پائِیا ॥੪॥੬॥੭॥
لفظی معنی:
مانکھ ۔ انسان ۔ دکھ بھریا۔ عذاب میں مستفرق ۔ پار برہم۔ کامیاب بنانے والا۔ ردھے ۔ دلمیں۔ ارادھیا ۔ بسائیا۔ت ن ۔ اس نے ۔ بھو ساگر۔ زندگی کے خوفناک سمندر۔ تر یا ۔ عبور کیا ۔ گر پہر بن ۔ مرشد و خدا کے بغیر۔ برتھا۔ تکلیف ۔ درد۔ پربھ تج ۔ خدا کو چھوڑ کر ۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ تت ۔ اسکا۔ مان ۔ وقار۔ مہت ۔ عظمت ۔ جس ۔ شہرت (1) رہاؤ۔ نیچ ۔ گھٹیا ۔ کمینی ۔ کل ۔ خاندان ۔ من بانچھت ۔ دلی خواہشات کی مطابق ۔ پھل۔ نتیجہ (2) وکھیا کے ونجن۔ دنیاوی دولت کے لذید کھانے ترشن۔ پیاس ۔ خواہش۔ اجیار ۔ رونی ۔ دست اگو چر۔ انسانی رسائی سے بعید ۔ اشیا ۔ سوجھی ۔ سمجھ میں آئی (3) دوآر۔ دروازے پر ۔ بھے بھنحن۔ خوف دور کرنے والے ۔ ہر رائیا۔ شہنشاہ خدا۔ سادھ ۔ پاک روح۔ پاک قلب۔ چرن دھوڑ ۔ خاک پا۔ جن باچھے ۔ خادم چاہتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان مرشد کے بغیر دوسری ایسی کوئی ہستی ہیں جو روحانی اور زندگی کے درد دور کر سکے خدا کا دامن چھوڑ کر کسی دوسرے کی خدمتگاری سے عزت و حشمت میں کمی واقع ہوتی ہے (1) رہاؤ۔ جس کے پاس اپنی مصیبت یا دکھ تکلیف کا ذکر کرتے ہیں اسے اس سے زیادہ عذاب اور درد سے بھرا پا تے ہیں ۔ صرف اس کا میابی عنایت کرنے والے کو نہ دل سے یاد کیا اس نے دنیاوی زندگی کے سمندر کو کامیابی سے عبور کیا مراد زندگی کامیابی سے بسر کی (1) جہان تک دنیاوی دولت کے رشتوں کا تعلق ہے کوئی بھی رشتہ دار تعلق دار کام نہیں آتا ۔ خدا ئی خدمتگار خواہ کمینے اور نیچے خاندان سے ہو اسے بلند عظمت سمجھو اس کی صحبت و قربت سے دلی خواہشات کے مطابق نتیجے برآمد ہوتے ہیں (2) اے انسان دنیاوی دولت کی لاکھوں اور کروڑوں لذتوں اور پر لطف لذیذ نعمتیں اور کھانے ان سے انسانی خواہشات ختم نہیں ہوتیں۔ جب کہ الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت کی یاد سے انسانی ذہن ڈل و دماغ پر نور ہوجاتا ہے اور انسان کو اپنے اندر جس تک انسانی رسائی نا ممکن ہے اسکا دیدار پاتا ہے (3)
اے خوف دور کرنے والے خداوند کریم بھٹکتے بھٹکتے تیرے در پر زیر سایہ آئیا ہوں اور خاک پائے پاکدامن کی دہول خادم چاہتا ہے اے نانک یہ آرام پائیا۔
گوُجریِ مہلا ੫ پنّچپدا گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
پ٘رتھمے گربھ ماتا کےَ ۄاسا اوُہا چھوڈِ دھرنِ مہِ آئِیا ॥
چِت٘ر سال سُنّدر باگ منّدر سنّگِ ن کچھہوُ جائِیا ॥੧॥
اۄر سبھ مِتھِیا لوبھ لبیِ ॥
گُرِ پوُرےَ دیِئو ہرِ ناما جیِء کءُ ایہا ۄستُ پھبیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِسٹ میِت بنّدھپ سُت بھائیِ سنّگِ بنِتا رچِ ہسِیا ॥
جب انّتیِ ائُسرُ آءِ بنِئو ہےَ اُن٘ہ٘ہ پیکھت ہیِ کالِ گ٘رسِیا ॥੨॥
کرِ کرِ انرتھ بِہاجھیِ سنّپےَ سُئِنا روُپا داما ॥
بھاڑیِ کءُ اوہُ بھاڑا مِلِیا ہورُ سگل بھئِئو بِرانا ॥੩॥
ہیَۄر گیَۄر رتھ سنّباہے گہُ کرِ کیِنے میرے ॥
جب تے ہوئیِ لاںمیِ دھائیِ چلہِ ناہیِ اِک پیَرے ॥੪॥
نامُ دھنُ نامُ سُکھ راجا نامُ کُٹنّب سہائیِ ॥
نامُ سنّپتِ گُرِ نانک کءُ دیِئیِ اوہ مرےَ ن آۄےَ جائیِ ॥੫॥੧॥੮॥
لفظی معنی:
پرتھمے ۔ پہلے ۔ گربھ ۔ پیٹ۔ دھرن۔ زمین ۔ چتر سال ۔ تصویروں ۔ سندر۔ خوب صوت ۔ کچھہو ۔ کچھ بھی (1) اور ۔ دوسرا ۔ متھیا۔ جھوٹا۔ ہر ناما۔ الہٰی نام ۔ سچ اور حقیقت ۔ دسٹ ۔ اشیا ۔ چیز ۔ پھکی ۔ درست (1) رہاؤ۔ اس ٹ ۔ عقیدہ ۔ میت ۔ دوست ۔ بندھپ ۔ رشتہ دار۔ واسطہ دار۔ سنگ بنتا ۔ عورت کی ساتھ ۔ رچ۔ گھل مل۔ انتی ۔ آخر ۔ اوسر۔ موقعہ ۔ پیکھت ہی ۔ دیکھتے ہی ۔ کال ۔ موت۔ گر سیا ۔ پکڑ لیا۔ گرفت میں لیا۔ انرتھ ۔ نا انصافی ۔ وہاجہی ۔ اکھٹی کی ۔ سنپے ۔ دولت۔ بھاڑی ۔ مزدور ۔ پرانا۔ بیگانی ۔ دوسروں کی ۔ (3) بیور ۔ گھوڑے ۔ گیور ۔ ہاتھی ۔سنباہے ۔ اکھٹے کئے ۔ گہہ کر ۔ توجہ دے کر ۔ لا میدھائیا۔ لمبے سانس۔ پیرے ۔ قدم (4) نام۔ دھن۔ دولت ۔ سرمایہ ۔ سکھ ۔ آرا م وآسائش ۔ کٹنب ۔ قبیلہ ۔ سہائی۔ مددگار ۔ سنپت ۔ سرمایہ ۔ جائیداد ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسانوں دوسرے تمام لالچ بیکار اور جھوٹے ہیں۔ ماسوائے اگر کسی کو کامل مرشد نے الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت پرستی کا درس دیتا ہے یہی زندگی کے لئے آرام دیہہ اشیا ہے (1) رہاؤ۔ سب سے اول انسان ماں کے پیٹ میں رہائش کرتا ہے ۔ اسے چھور کر اس دنیا میں اس زمین پر آتا ہے ۔ یہاں تصویروں سے آراستہ محلات خوب صورت باغات دیکھ کر خوش ہوتا ہے ۔ مگر بوقت اخرت ان میں سے کچھ بھی ساتھ جانے والا نہیں (1) پیارے دوست ، رشتہ دار بیٹے بھائی اور عورت سے گھل مل ہنستا اور کھیلتا ہے اور جب آخری وقت آتا ہے اسے دیکھتے دیکھے موت اپنی گرفت میں لے لیتی ہے (2) نا انصافی اور زیر ظلم سے دولت جائیداد سونا اور چاندیا ور روپیہ سیا جو اکھٹا کرتا رہتا ہے ۔ (4) اے انسانوں الہٰی نام سچ اور حقیقت ہی حقیقی دولت اور سرمایہ ہے ۔ اور نام ہی آرام و آسائش دینے والا ہے ۔ نام ہی انسان کا ساتھی مددگار اور اسکا قبیلہ اور خاندان ہے ۔ اور نام ہی کا سرمایہ مرشد نے نانک کو عنایت کیا ہے ۔ جو نہ کبھی ختم ہوتی ہے نہ گم ہوتی ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫ تِپدے گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دُکھ بِنسے سُکھ کیِیا نِۄاسا ت٘رِسنا جلنِ بُجھائیِ ॥
نامُ نِدھانُ ستِگُروُ د٘رِڑائِیا بِنسِ ن آۄےَ جائیِ ॥੧॥
ہرِ جپِ مائِیا بنّدھن توُٹے ॥
بھۓ ک٘رِپال دئِیال پ٘ربھ میرے سادھسنّگتِ مِلِ چھوُٹے ॥੧॥ رہاءُ ॥
آٹھ پہر ہرِ کے گُن گاۄےَ بھگتِ پ٘ریم رسِ ماتا ॥
ہرکھ سوگ دُہُ ماہِ نِرالا کرنھیَہارُ پچھاتا ॥੨॥
جِس کا سا تِن ہیِ رکھِ لیِیا سگل جُگتِ بنھِ آئیِ ॥
کہُ نانک پ٘ربھ پُرکھ دئِیالا کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥੩॥੧॥੯॥
لفظی معنی:
دکھ ونسے ۔ عذاب مٹے ۔ سکھ کیا نواسا۔ سکھ وسے ۔ ترشنا۔ خواہشات۔ جلن ۔ آگ ۔ نام ندھان۔ سچ و حقیقت کا خزانہ نام ۔ درڑائیا۔ وشواش یقین پختہ کرائیا (1) مائیا بندھن۔ سرمائے کی غلامی ۔ سادھ سنگت ۔ پاکبازوں کی صحبت و قربت (1) رہاؤ۔ بھگت پریم ۔ الہٰی عشق کے گرویدہ ۔رس۔ لطف۔ مزہ۔ ماتا۔ محو۔ مست ۔ ہرکھ ۔ خوشی ۔ سوگ ۔ غمی ۔ نرالا۔ بیلاگ۔ کرنیہار۔ کرنے والا ۔ کار ساز ۔ کرتار (2) جس کا سا ۔ جس کی ملکیت میں۔ خادم ۔ تن ہی ۔ اسی نے ۔ سگل جگت ۔ تمام تر کیب ۔ طریقہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی ریاض دنیاوی دولت کی غلامی ختم ہوجاتی ہے ۔ جس پر خدا مہربان ہوتا ہے اسے پاکدامن کی صحبت قربت سے دنیاوی سرمائے کی غلامی سے نجات مل جاتی ہے (1) رہاؤ۔ جس کے دلمیں الہٰی نام کے خزانہ باوتوق ۔ مکمل یقین اور پختہ عقیدہ سچا مرشد بنا دیتا ہے اس کی روحانی موت نہیں ہوتی نہ اسے تناسخ میں پڑنا پڑتا ہے اس کے تمام عذاب اور مصیبتیں ختم ہوجاتی ہے خواہشات کی جلن بجھ جاتی ہے (1) جو ہر وقت الہٰی حمدوثناہ میں مصروف رہتا ہے اور الہٰی عشق کے لطف میں محو ومجذوب رہتا ہے اور غمی اور خوشی میں یکساں دونوں حالتوں میں اس کے تاثر سے بیلاگ رہتا ہے اس نے کار ساز کرتار کو پہچان لیا (2) جس کا خادم انسان ہوتا ہے وہی اسے بچاتا ہے تمام ترکیبیں کام آئیں۔ اے نانک۔ خدا کی عظمت اوصاف کی قیمت بیان سے باہر ہیں۔
گوُجریِ مہلا ੫ دُپدے گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
پتِت پۄِت٘ر لیِۓ کرِ اپُنے سگل کرت نمسکارو ॥
برنُ جاتِ کوئوُ پوُچھےَ ناہیِ باچھہِ چرن رۄارو ॥੧॥
ٹھاکُر ایَسو نامُ تُم٘ہ٘ہارو ॥
سگل س٘رِسٹِ کو دھنھیِ کہیِجےَ جن کو انّگُ نِرارو ॥੧॥ رہاءُ ॥
سادھسنّگِ نانک بُدھِ پائیِ ہرِ کیِرتنُ آدھارو ॥
نامدیءُ ت٘رِلوچنُ کبیِر داسرو مُکتِ بھئِئو چنّمِیارو ॥੨॥੧॥੧੦॥
لفظی معنی:
پتت۔ اخلاق و انسانیت سے گرے ہوئے ۔ پوتر۔ پاک ۔نیک۔ با اخلاق۔ سگل ۔ سارے ۔ نمسکارے ۔ سر جھکاتے ہیں۔ برن جات۔ زات ۔ گوت۔ چھیہہ۔ چاہتے ہیں۔ چرن روارو۔ خاک پا۔ پاؤں کی دہو ل (1) دھنی ۔ مالک ۔ جن ۔ خادم ۔ خدمتگار ۔ نرارو ۔ نرالا۔ انوکھا۔ (1) رہاؤ۔ سادھ سنگ ۔ محبت پاکدامن۔ بدھ ۔ عقل ۔ شعور۔ سمجھ ۔ ہر کیرتن ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ آدھارو۔ آسرا۔ دواسرو ۔ خدمتگار ۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے میرے آقا تیری عجیب شہرت اور نام ہے اور تجھے سارے عالم کا مالک بتاتے ہیں تو اپنے خدمتگاروں کا انوکھا امدادی اور ساتھی ہے (1) رہاؤ۔ خدا د اخلاق گناہگاروں کو پاک اور حقیقت پرست بنا لیتا ہے اور اپناتا ہے ۔ جسے تمام سر جھکاتے اور سجدے کرتے ہیں۔ ان کے ذات گوت کا کوئی خیال نہیں کرتا لوگ ان کے پاوں کی دہول چاہتے اور مانگتے ہیں (1) اے نانک۔ پاکدامن کی صحبت و قربت سے عقل و شعور ملتا ہے ۔ جس کی بنیاد الہٰی حمدوثناہ ہے ۔ نامدیو ۔ ترلوچن ۔ کبیر اور رویداس چمارنے نجات حاصل کی ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
ہےَ ناہیِ کوئوُ بوُجھنہارو جانےَ کۄنُ بھتا ॥
سِۄ بِرنّچِ ارُ سگل مونِ جن گہِ ن سکاہِ گتا ॥੧॥
پ٘ربھ کیِ اگم اگادھِ کتھا ॥
سُنیِئےَ اۄر اۄر بِدھِ بُجھیِئےَ بکن کتھن رہتا ॥੧॥ رہاءُ ॥
آپے بھگتا آپِ سُیامیِ آپن سنّگِ رتا ॥
نانک کو پ٘ربھُ پوُرِ رہِئو ہےَ پیکھِئو جت٘ر کتا ॥੨॥੨॥੧੧॥
لفظی معنی:
بوجھنہارو۔ ۔ سمجھنے والا۔ کون بھنے ۔ کس بھانت۔ کس طرح ۔ کونسے طریقے سے ۔ برنچ۔ برہما۔ گیہہ نہ سکا ہے ۔ پکڑ نہیں سکتے ۔ گتا ۔ حالت (1) اگم ۔ انسانی رسائی سے اوپر۔ اگادھ ۔ نہایت گہرا۔ اور بدھ ۔ اور ہی طریقے سے ۔ بوجھیئے ۔ سمجھیئے ۔ بکنکتھن رہتا ۔ کہنے اور بیان کرنے میں نہیں (1) رہاؤ۔ بھگتا ۔ پریمی ۔ سوآمی ۔ مالک ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ پور رہیو ۔ مکمل طور پر بستا ہے ۔ پیکھو ۔ دیکھنا ۔ جتر کتا۔ جتھے کتھے ۔ کتے ۔ مراد ہرجا۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا کی کہانی نہایت گہری اور انسانی رسائی سے اوپر ہے کہ وہ کیسا ہے سننے میں کچھ اور ہے اور سمجھنے میں کچھ اور ہے (1) رہاؤ۔ کیا ہے کوئی ایسا انسان جو خدا کو سمجھ سکے کہ ہو کیسا ہے ۔ برہما اور بہت سےا لہٰی پریمی بھی اس کی شکل و صورت نہیں سمجھ سکے (1) خدا خود ہی اپنا عاشق اور پریمی ہے اور خود ہی مالک اور خود ہی اپنے آپ میں محو ومجذوب ہے نانک کا خدا ہر جگہ بستا ہے جہاں دیکھو وہیں ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
متا مسوُرتِ اۄر سِیانپ جن کءُ کچھوُ ن آئِئو ॥
جہ جہ ائُسرُ آءِ بنِئو ہےَ تہا تہا ہرِ دھِیائِئو ॥੧॥
پ٘ربھ کو بھگتِ ۄچھلُ بِردائِئو ॥
کرے پ٘رتِپال بارِک کیِ نِیائیِ جن کءُ لاڈ لڈائِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
جپ تپ سنّجم کرم دھرم ہرِ کیِرتنُ جنِ گائِئو ॥
سرنِ پرِئو نانک ٹھاکُر کیِ ابھےَ دانُ سُکھُ پائِئو ॥੨॥੩॥੧੨॥
لفظی معنی:
متا ۔ صلاح۔ مسورت ۔ مشورہ ۔ سیانپ ۔ دانائی ۔ دانشمندی ۔ جن ۔ خادم۔ غلام۔ اوسر۔ موقعہ (1) بھگت وچھل۔ پریمیوں کا پیارا۔ بر دھائیو ۔ پرانی قدیمی عادت پر تپال۔ پرورش ۔ بارک ۔ بچے ۔ نیا ینں۔ مانند۔ جن کو لاڈلڈاہو ۔ پیار محبت سے کھیلاتا ہے (1) رہاؤ ۔ جپ ۔ ریاضٹ ۔ تپ ۔ تپسیا ۔ سنجم۔ اعضائے جسمانی پر ضبط۔ کرم ۔ اعما ل ۔ دھرم۔ فرض انسانی ۔ ہر کیرتن ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ ابھے ۔ بیخوفی ۔ دان ۔ خیرات۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا کا قدیمی پرانی عادت ہے کہ وہ اپنے پریمیوں کا پیار ا ہے وہ بچوں کی مانند ان کی پرورش کرتا ہے ۔ اور ان سے محبت پیار کرتا اور کھیل کھیلتا ہے ۔ (1) رہاؤ۔ صلاح مشورہ اور دانائی خادمان خدا نہیں جانتے جہاں جہاں موقعہ ملتا ہے خدا کو یاد کرتے ہیں (1) ریاضت ۔ تپسیا ۔ پا بندگی اعضائے جسمانی و احساس و خواہشات پر ضبط ۔ اعمال ۔ فرائض اور الہٰی حمدوثناہ خادمان خدا کرتےہیں۔ وہ خدا کے سایہ میں رہ کر بیخوفی اور سکون پاتے ہیں۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
دِنُ راتیِ آرادھہُ پِیارو نِمکھ ن کیِجےَ ڈھیِلا ॥
سنّت سیۄا کرِ بھاۄنیِ لائیِئےَ تِیاگِ مانُ ہاٹھیِلا ॥੧॥
موہنُ پ٘ران مان راگیِلا ॥
باسِ رہِئو ہیِئرے کےَ سنّگے پیکھِ موہِئو منُ لیِلا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِسُ سِمرت منِ ہوت اننّدا اُترےَ منہُ جنّگیِلا ॥
مِلبے کیِ مہِما برنِ ن ساکءُ نانک پرےَ پریِلا ॥੨॥੪॥੧੩॥
لفظی معنی:
۔ارادہو ۔ یا د کرو۔ پیارو۔ پیارے کو ۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے ۔ ڈھیلا۔ ستی ۔ تیاگ۔ چھوڈ کر ۔ مان ۔ وقار ۔ ہاٹھیلا۔ ضد۔ بھاونی ۔ پیار پریم سے (1) موہن ۔ دل کو محبت کی کشش کرنے والا۔ پران مان ۔ زندگی کا وقار ۔ راگیلا۔ خوشی بھرے کھیل کھیلنے والا ۔ باس ۔ ٹھکانہ ۔ ہیئرے ۔ دل ۔ لیلا۔ رنگ تماشے (1) رہاؤ۔ من ہوتا نند۔ سکون پاتا ہے ۔ اترے منہوجنگیلا۔ دل کی غلاظت دور ہوتی ہے ۔ مہما ۔عظمت ۔ برن ۔ب یان ۔ پرے پریلا۔ لا محدود۔
ترجمہ معہ تشریح::
میرے زندگی کا وقار دل کو اپنی محبت میں گرفتار کرنے والا خوش دل ہے ۔ میرےد لمیں بستا ہے میرا دل اس کے کھیل اور رنگ تماشے دیکھ کر محو ومجذوب ہو رہا ہے ۔ (1) رہاؤ۔ اس پیارے خدا کو روز و شب یاد کیجیئے تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی سستی نہ کرؤ ۔ ضدی دل اور وقار کو چھوڑ کر خدا رسیدہ پاکدامن کی دل لگا کر خدمت کرؤ (1) جس کی یاد سے دل کو سکون ملت اہے اور ضمیر کی غلاظت دور ہوتی ہے ۔ اس کے ملاپ کی عظمت و حشمت اے نانک بیان سے باہر ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
مُنِ جوگیِ ساست٘رگِ کہاۄت سبھ کیِن٘ہ٘ہے بسِ اپنہیِ ॥
تیِنِ دیۄ ارُ کوڑِ تیتیِسا تِن کیِ ہیَرتِ کچھُ ن رہیِ ॥੧॥
بلۄنّتِ بِیاپِ رہیِ سبھ مہیِ ॥
اۄرُ ن جانسِ کوئوُ مرما گُر کِرپا تے لہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جیِتِ جیِتِ جیِتے سبھِ تھانا سگل بھۄن لپٹہیِ ॥
کہُ نانک سادھ تے بھاگیِ ہوءِ چیریِ چرن گہیِ ॥੨॥੫॥੧੪॥
لفظی معنی:
من۔ ولی اللہ ۔ جوگی ۔ خدا رسیدہ ۔ شاشترگ ۔ عالم فاضل۔ بس ۔ وس۔ زیر ۔ قبصے میں ۔ زیر اخیتار۔ تین دیو ۔ برہما وشنو شو ۔ کوڑتیتیسا۔ تیس کروڑو ۔ تن کی ۔ ان کی ۔ حیرت ۔ حیرانی (1) بلونت ۔ طاقت ۔ بیاپ رہی ۔ اپناتا ثر رکھی ہے ۔ یہی ۔ میں۔ اور نہ جانس ۔ دوسرا نہیں جانتا ۔ مرما۔ راز۔ گر کرپا۔ رحمت مرشد۔ الہٰی۔ ملا۔ (1) رہاؤ تھانا۔ ٹھکانے ۔ سگل بھون۔ سارے عالموں ۔ لیپٹہی ۔ گرفت میں ہے ۔ سادھ ۔ جس نے اپنے آپ کو پاک کر لیا۔ بھاگی ۔ دور رہتی ہے ۔ چیری ۔ مریدہ ۔ چرن گہی ۔ خادمہ ہوکر رہتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
طاقتور دنیاوی دولت نے ساری سر زمین اور عالم پر اپنا تاثر قائم کر رکھا ہے ۔ اس راز کو دوسرا کوئی نہیں سمجھتا رحمت مرشد سے اسکا پتہ چلتا ہے (1) رہاؤ۔ و لی اللہ ، صوفی ،عالم فاضل اس طاقتور دنیاوی دولت نے اپنے زیر کر رکھے ہیں تینوں دیوتا برہما ، وشنو ، شو جی اور تیتیس کروڑو دیوتے اس دنیاو ی دولت کی طاقت سے حیرت زدہ ہیں (1) اس زیر درست طاقتور دنیاوی دولت نے سارے عالم پر فتح حاصل کر لی ہے اور سارا عالم اس گرفت میں ہے مگر اے نانک بتادے یہ مرشد سے ڈرتی اور دور بھاگتی ہے اور اس کی خادمہ ہوکر رہتی ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
دُءِ کر جوڑِ کریِ بیننّتیِ ٹھاکُرُ اپنا دھِیائِیا ॥
ہاتھ دےءِ راکھے پرمیسرِ سگلا دُرتُ مِٹائِیا ॥੧॥
ٹھاکُر ہوۓ آپِ دئِیال ॥
بھئیِ کلِیانھ آننّد روُپ ہُئیِ ہےَ اُبرے بال گُپال ॥੧॥ رہاءُ ॥
مِلِ ۄر ناریِ منّگلُ گائِیا ٹھاکُر کا جیَکارُ ॥
کہُ نانک تِسُ گُر بلِہاریِ جِنِ سبھ کا کیِیا اُدھارُ ॥੨॥੬॥੧੫॥
لفظی معنی:
کر جوڑ ۔ دست بستہ ۔ ہاتھ باندھ کر ۔ بینتی ۔ عرض۔ گذارش ۔ دھیائیا ۔ یاد کیا۔ ہاتھ دے ۔ اپنی امداد سے ۔ سگللا ۔ سارا۔ درست۔ گناہ (1) گللیان ۔ خوشحالی ۔ آنند ۔ روپ ۔پر سکون ۔ بھرے ۔ بچے ۔ با ل گوپال۔ فرزند خدا۔ خدا کے بیٹے (1) رہاو۔ ور ۔ ناری ۔ خاوند اور عورت ۔ منگل گائیا۔ خوشی کے گیت ۔ شادیانے ۔ جیکار۔ فتح و نصرت ۔ بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان۔ ادھار۔ نجات۔ چھٹکارا۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا مہربان ہوا خوشحالی ہوئی اور ہر طرح کا سکون حاصل ہوا فرزنددان خدا کا بچاو ہوا (1) رہاؤ۔ دونو ہاتھ باندھ کر دست بستہ عرض گذاری خدا نے حفاظت کی اور خدا کو یاد کیا اسے تمام گناہ عافو کئے اور عذاب ختم کیا (1) زوجہ و خاوند نے مل کر خوشی کے گیت گائے اور الہٰی فتح کی صفت صلاح کی ۔ اے نانک بتادے صدقے ہے اس مرشد پر جس نے سب کو نجات دلائیا چھٹکاراہ کرائیا۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
مات پِتا بھائیِ سُت بنّدھپ تِن کا بلُ ہےَ تھورا ॥
انِک رنّگ مائِیا کے پیکھے کِچھُ ساتھِ ن چالےَ بھورا ॥੧॥
ٹھاکُر تُجھ بِنُ آہِ ن مورا ॥
موہِ اناتھ نِرگُن گُنھُ ناہیِ مےَ آہِئو تُم٘ہ٘ہرا دھورا ॥੧॥ رہاءُ ॥
بلِ بلِ بلِ بلِ چرنھ تُم٘ہ٘ہارے ایِہا اوُہا تُم٘ہ٘ہارا جورا ॥
سادھسنّگِ نانک درسُ پائِئو بِنسِئو سگل نِہورا ॥੨॥੭॥੧੬॥
لفظی معنی:
گوُجریِ مہلا ੫॥
آل جال بھ٘رم موہ تجاۄےَ پ٘ربھ سیتیِ رنّگُ لائیِ ॥
من کءُ اِہ اُپدیسُ د٘رِڑاۄےَ سہجِ سہجِ گُنھ گائیِ ॥੧॥
ساجن ایَسو سنّتُ سہائیِ ॥
جِسُ بھیٹے توُٹہِ مائِیا بنّدھ بِسرِ ن کبہوُنّ جائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرت کرت انِک بہُ بھاتیِ نیِکیِ اِہ ٹھہرائیِ ॥
مِلِ سادھوُ ہرِ جسُ گاۄےَ نانک بھۄجلُ پارِ پرائیِ ॥੨॥੮॥੧੭॥
لفظی معنی:
آل جال۔ گھر کا پھندہ ۔ موہ ۔ محبت۔ تجاوے ۔ چھوڑ دے ۔ پربھ سیتی ۔ کدا سے ۔ رنگ لائی ۔ پریم کرے ۔ اپدیس ۔ سبق ، نصیحت ۔ در ڑائے ۔ پکا بنائے ۔ سہج سہج ۔ آہستہ آہسہت پر سکون ۔ گن گائے ۔ صفت صلاح کر ے (1) ساجن ۔ دوست۔ ایسو ۔ سنت ۔ ایسا پاکدامن خدا رسیدہ مرشد۔ سہائی مددگار ۔ جس بیٹھے ۔ جس کے ملاپ سے ۔ بندھ ۔ رشتہ ۔ تعلق ۔ وسر۔ بھول۔ کبہو ۔ کبھی (1) رہاؤ۔ بہہ بھائی۔ بہت قسموں سے ۔ نیکی ۔ ٹھیک۔ بھوحل۔ خوفناک سمندر۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے دوست۔ ایسا خدا رسیدہ پاکدامن مرشد مددگار ہوتا ہے جس کے ملاپ سے دنیاوی دولت سے رشتہ ختم ہو جائے اور خدا نہ بھولے ۔ رہاؤ۔ دنیاوی گھر کی محبت چھوڑ کر خدا سے پیار گرے اور دل کو یہ سبق واعظ اور نصیحت ہو کہ آہستہ آہستہ پر سکون الہٰی حمدو ثناہ کرے (1) اے نانک۔ کئی قسم کی سوچ سمجھ کے بعد ٹھیک یہی سمجھ آئی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ جو انسان پاکدامن سے مل کر الہٰی حمدوثنا کرتا ہے اے نانک اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور کر لیتا ہے مراد اپنی زندی کامیاب بنا لیتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
کھِن مہِ تھاپِ اُتھاپنہارا کیِمتِ جاءِ ن کریِ ॥
راجا رنّکُ کرےَ کھِن بھیِترِ نیِچہ جوتِ دھریِ ॥੧॥
دھِیائیِئےَ اپنو سدا ہریِ ॥
سوچ انّدیسا تا کا کہا کریِئےَ جا مہِ ایک گھریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تُم٘ہ٘ہریِ ٹیک پوُرے میرے ستِگُر من سرنِ تُم٘ہ٘ہارےَ پریِ ॥
اچیت اِیانے بارِک نانک ہم تُم راکھہُ دھارِ کریِ ॥੨॥੯॥੧੮॥
لفظی معنی:
کھنمیہہ۔ پل بھر میں۔ تھا پ ۔ پیدا کرکے ۔ اتھا پنہار۔ مٹا دینے والا۔ قیمت جائے نہ کری۔ اس کی عظمت اور قدر ومنزلت بیان نہیں ہو سکتی ۔ راجہ ۔ حکمران ۔ رنگ ۔ نادار ۔ غریب ۔ محتاج ۔ نیچیہہ۔ اور نادار ۔ کمینے کو بلند رتبہ بلند عظمت عنایت کر دیتا ہے (1) دھیایئے ۔ یاد کرؤ۔ توجہ دیجیئے ۔ سوچ۔ سمجھ ۔ اندیسہ ۔ خوف۔ ڈر۔ خیال۔ ایک گھری ۔ تھوڑ ے عرصے کے لئے (1) رہاؤ۔ ٹیک۔ آسرا۔ پورے میرے ستگر۔ کامل سچے مرشد ۔ من سرن تمہارے پری ۔ دل تمہارے زیر سایہ ہے ۔ اچیت ۔ غافل ۔ ایانے ۔ نا سمجھ ۔ بارک ۔ بچے ۔ ہم ۔ ہمیں۔ راکہو دھار کری ۔ ہاتھ رکھ کر بچاؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہمیشہ خدا میں دھیان لگاو ۔ اس با ت کا کیا خیال اور خوف کرنا ہے جبکہ اس علام میں رہائش تھوڑے سے وقفے کے لئے ہے (1) رہاو۔ خدا جس میں پل بھر میں پیدا کرکے مٹا دینے کی طاقت ہے جس کی قدرومنزلت بیان نہیں ہو سکتی جو بادشاکو پل بھر میں اندار اور فقیر بنا دیتا ہے اور نیچ اور کمینے کو بلند رتبے عنایت کر دیتا ہے (1) اے میرے کامل مرشد تمہارے آسر ا ہے میں تمہارے زیر سایہ آئیا ہوں۔ میں غافل ۔ نادان ۔ نا سمجھ ہوں نانک کو اپ اپنے ہاتھ سے دنیاوی نعمتوں کی محبت سے بچا لو ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
توُنّ داتا جیِیا سبھنا کا بسہُ میرے من ماہیِ ॥
چرنھ کمل رِد ماہِ سماۓ تہ بھرمُ انّدھیرا ناہیِ ॥੧॥
ٹھاکُر جا سِمرا توُنّ تاہیِ ॥
کرِ کِرپا سرب پ٘رتِپالک پ٘ربھ کءُ سدا سلاہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ساسِ ساسِ تیرا نامُ سمارءُ تُم ہیِ کءُ پ٘ربھ آہیِ ॥
نانک ٹیک بھئیِ کرتے کیِ ہور آس بِڈانھیِ لاہیِ ॥੨॥੧੦॥੧੯॥
لفظی معنی:
ٹھاکر۔ مالک ۔ آقا۔ سرب پر تپالک ۔ پروردگار ۔ پرورش کرنے والا۔ چرن کمل۔ پھولوں جیسے پاؤں (1) رہاؤ۔ سمارؤ ۔ یاد کروں۔ آہی ۔ چاہوں۔ ٹیک۔ آسرا۔ کرتے کی ۔ کرتار ۔ کارساز۔ آس۔ امید ۔ وڈانی ۔ بیگانی ۔ لا ہی ۔ ختم کی ۔
ترجمہ معہ تشریح::
( ہمیشہ خدا میں دھیان لگاؤ)
اے میرے آقا میں جب بھی تجھے یاد کرتا ہوں تو وہیں ہوتا ہے اے سب کے پروردگار تو کرم و عنایت فرما ہمیشہ خدا کی صفت صلاح کروں (1) رہاؤ۔ اے خدا تو سب کو نعمتیں عنایت کرنے والا ہے ۔ میرے دل میں بس جاو۔ جو تجھے دل میں بساتا ہے ۔ اس کے شک و شبہات اور اندیشے نہیں رہتے (1) اے خدا ہر سانس تجھے دلمیں بساو ۔ اور تجھے چاہتا رہوں۔ نانک کو خدا ہی کا سہارا ہے دوسری تمام امیدیں ختم کر دیں ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
کرِ کِرپا اپنا درسُ دیِجےَ جسُ گاۄءُ نِسِ ارُ بھور ॥
کیس سنّگِ داس پگ جھارءُ اِہےَ منورتھ مور ॥੧॥
ٹھاکُر تُجھ بِنُ بیِیا ن ہور ॥
چِتِ چِتۄءُ ہرِ رسن ارادھءُ نِرکھءُ تُمریِ اور ॥੧॥ رہاءُ ॥
دئِیال پُرکھ سرب کے ٹھاکُر بِنءُ کرءُ کر جورِ ॥
نامُ جپےَ نانکُ داسُ تُمرو اُدھرسِ آکھیِ پھور ॥੨॥੧੧॥੨੦॥
لفظی معنی:
درس۔ دیدار۔ سبق ۔ نس ار بھور۔ روز و شب ۔ دن رات ۔ کیس ۔ بال۔ پگ جھارؤ۔ پاوں جھاروں ۔ منورتھ ۔ مقصد۔ مور ۔ میرا۔ بیا ۔ دوسرا۔ ہور ۔ کوئی ۔ چت۔ دل ۔ چتوؤ۔ یاد کرتا ہوں۔ ہر رسن ارادھو ۔ زبان سے خدا کو یاد کرؤ ۔ نرکھو ۔ نرخ کرتا ہوں ۔ دیکھتا ہوں (1) رہاؤ۔ سرب کے ٹھاکر ۔ سب کے مالک ۔ بنو کر و کر جور ۔ ہاتھ باندھ کر گذارش کرتا ہوں۔ نام جیے ۔ جو الہٰی نام یعنی جو سچ اور حقیقت م میں دھیان لگاتا ہے ۔ ادھرس ۔ ادھار ہوتا ہے ۔ آکھی پھور ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے آقا تیرے بغیر دوسرا کوئی آسر انہیں میرا ۔ میں اپنےد ل میں تجھے ہی یاد کرتا ہوں اور زبان سے تیری حمدوثناہ کرتا ہوں اور تیری طرف اپنی نظر دوڑاتا ہوں (1) رہاؤ۔ اے میرے اپنی کرم وعنایت سے دیدار دیجیے اور روز و شب صفت صلاح کرؤ اور اپنے بالوں سے تیرے خدمتگار وں کے پاؤں صاف کروں میرے دل کی یہی تمنا ہے (1) اے رحمان الرحیم تو ہر جا بساتا ہے ۔ اور سب کا مالک ہے میں دست بستہ عرض کرتا ہوں کہ تیرا خادم نانک الہٰی نام کی حمدو سرائی کرتا رہے جو حمدوثناہ کرتا ہے آنکھ جھپکنے کے عرصے میں کامیابی پاتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
ب٘رہم لوک ارُ رُد٘ر لوک آئیِ اِنّد٘ر لوک تے دھاءِ ॥
سادھسنّگتِ کءُ جوہِ ن ساکےَ ملِ ملِ دھوۄےَ پاءِ ॥੧॥
اب موہِ آءِ پرِئو سرناءِ ॥
گُہج پاۄکو بہُتُ پ٘رجارےَ مو کءُ ستِگُرِ دیِئو ہےَ بتاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سِدھ سادھِک ار جکھ٘ز٘ز کِنّنر نر رہیِ کنّٹھِ اُرجھاءِ ॥
جن نانک انّگُ کیِیا پ٘ربھِ کرتےَ جا کےَ کوٹِ ایَسیِ داساءِ ॥੨॥੧੨॥੨੧॥
لفظی معنی:
برہمی ۔ ملک ۔ برہم لوک ۔ردر لوگ۔ شو جی کی دنیا ۔ اور اندر کا مالک ۔ دھائے ۔ حلہ ۔ حملہ ۔ سادھ سنگت ۔ پاکدامن لوگوں کے اکٹھ ۔ جوہ نہ ساکے ۔ غیر نظر نہیں رکھ سکتی ۔ مل ملدہوتے پائے ۔ اس کے پاوں صاف کرتی ہے مراد اس کی خدمتگار ہے (1) موہ ۔ میں۔ سرنائے ۔ زیر سایہ ۔ گہج ۔ پوشیدہ ۔ پاوکو ۔ آگ۔ پر جارے ۔ جلاتی ہے (1) رہاؤ سدھ ۔ جنہوں نے اپنے آپ کو پاک بنا لیا ہے ۔ خدا رسیدہ ۔ سادھک و جو حصول پاگیزگی میں کوشاں ہیں۔ جکھ اور کفر وغیرہ فرشتے ار جھائے ۔ ملوث ۔ اس میں الجھے ہوئے ہیں۔ انگ ۔ ساتھ ۔ پربھ کرتے ۔ کار ساز۔ خدا۔ کرتار داسائے ۔ خادمان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرشدنے مجھے آگاہ کیا ہے کہ خواہشات کی پوشیدہ آگ نے بہت سے جلائے ہیں مگر اب میں ( مرشد) خدا کے زیر سایہ آگیا ہوں۔ برہما شوجی اور اندر ان کے ملکوں پر بھی دنیاوی دولت کا تاثر قائم ہے اور جاری ہے مگر جہاں پاکدامنوں خدا رسیدگان کی صحبت قربت ہے غیر نظر ہیں رکھتی ان کی خدمت کرتی ہے (1) خدا رسیدہ اور پاکیزگی کے لئے کوشاں فرشتے سارے اس کے زیر تاثر اور اس دنیاوی سرمایہ کے تاثرات میں ملوث ہے ۔ خادم نانک نے خدا کا ساتھ لیا مراد خدا نے ساتھ دیا جس کی ایسی کروڑوں خاد مائیں ہیں۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
اپجسُ مِٹےَ ہوۄےَ جگِ کیِرتِ درگہ بیَسنھُ پائیِئےَ ॥
جم کیِ ت٘راس ناس ہوءِ کھِن مہِ سُکھ اند سیتیِ گھرِ جائیِئےَ ॥੧॥
جا تے گھال ن بِرتھیِ جائیِئےَ ॥
آٹھ پہر سِمرہُ پ٘ربھُ اپنا منِ تنِ سدا دھِیائیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
موہِ سرنِ دیِن دُکھ بھنّجن توُنّ دیہِ سوئیِ پ٘ربھ پائیِئےَ ॥
چرنھ کمل نانک رنّگِ راتے ہرِ داسہ پیَج رکھائیِئےَ ॥੨॥੧੩॥੨੨॥
لفظی معنی:
اپ جس ۔ بد سنامی ۔ کیرت۔ نیکنامی ۔ درگیہہ بیسن ۔ درباری نشت ۔ جسم کی تراس۔ موت کا خوف۔ ناس ۔ مٹتا ہے ۔ کھن ( بھتر) میہہ۔ تھوڑی سی دیر میں۔ انند سیتی ۔ آرام و آسائش سے ۔ گھر ۔ ذہن نشینی ۔ کامیابی ۔ گھال ۔ محنت ۔ مشقت۔ برتھی ۔ بیفائدہ ۔ من تن ۔ دل وجان ۔ سدا۔ ہمیشہ ۔ دھیایئے ۔ توجہ دیں۔ دھیان دیں (1) رہاؤ۔ موہ سرن ۔ میں زیر سایہ ہوں۔ دہن دکھ بھنحن ۔ غریبوں کا دکھ مٹانے والا۔ چرن کمل ۔ کمل کے پھول جیسے پاؤں۔ رنگ راتے ۔ پریم میں محو ومجذوب ۔ داسیہہ پیج رکھایئے ۔ خادموں کی عزت رکھاؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہر وقت دل وجان سے مراد یکسو ہوکرخدا میں دھیان لگاؤ یہ محنت و مشقت بیکار نہیں جاتی (1) رہاؤ۔ اس سے بد نامی ختم ہوتی ہے اور نیکنامی اور شہرت ملتی ہے اور خدا کے گھر عزت و آبرو ملتی ہے ۔ موت کا خوف ملتا ہے اور ذہنی سکون حاصل ہوتا ہے (1) میں غریبوں ناتوانوں کے عذاب مٹانے والے خدا کے زیر سایہ و پناہ ہوں جو تو دیتا ہے وہی پاتا ہوں اے خدا نانک پائے پاک الہٰی کے پریم و پیار میں محو ومجذوب ہے خدا تو اپنے خادموں کی عزت کا خود محافظ ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
بِس٘ۄنّبھر جیِئن کو داتا بھگتِ بھرے بھنّڈار ॥
جا کیِ سیۄا نِپھل ن ہوۄت کھِن مہِ کرے اُدھار ॥੧॥
من میرے چرن کمل سنّگِ راچُ ॥
سگل جیِء جا کءُ آرادھہِ تاہوُ کءُ توُنّ جاچُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
نانک سرنھِ تُم٘ہ٘ہاریِ کرتے توُنّ پ٘ربھ پ٘ران ادھار ॥
ہوءِ سہائیِ جِسُ توُنّ راکھہِ تِسُ کہا کرے سنّسارُ ॥੨॥੧੪॥੨੩॥
لفظی معنی:
وشنبھور ۔ پروردگار۔ چین کو داتا۔ جانداروں کو دینے والا۔ سپھل۔ بغیر پھل۔ بیکار ۔بیفائدہ ۔ ادھار ۔ چھٹکارہ ۔ نجات (1) راچ۔ محو ہو ۔ سگل جیئہ جسے تمام جاندار ۔ جا کو ۔ جسے ۔ رادھیہہ۔ یاد کرتے ہیں۔ تاہو۔ اسے ۔ جاچ ۔ چاہ ۔ خواہش کر (1) رہاؤ۔ پران آدھار۔ زندگی کا سہارا ۔ سہائی ۔ مددگار ۔ کہا کرے سنسار۔ اسکا دنیا کیا وگاڑ سکتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل پائے پاک و متبرک الہٰی سادھ رابطہ اور محبت بنا جسے سارے عالم کے جاندار یاد دریاضت کرتے ہیں اسی سے ہی مانگ (1) رہاؤ۔ جو تمام جانداروں کی پرورش کرتا ے اور دینے والا ہے جس کے پریم کے خزانے بھرے ہوئے ہیں۔ جس کی خدمت ضائع نہیں ہوتی ۔ ان پل بھر میں کامیابی عنایت کرتا ہے (1) اے کار ساز کرتار نانک تیرے زیر سایہ و پناہ میں ہے توہی میری زندگی کا سہارا ہے ۔ جس کا تو امدادی اور محافظ ہے ۔ اسکا دنیا کے لوگ کیا وگاڑ سکتے ہیں۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
جن کیِ پیَج سۄاریِ آپ ॥
ہرِ ہرِ نامُ دیِئو گُرِ اۄکھدھُ اُترِ گئِئو سبھُ تاپ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ گوبِنّدُ رکھِئو پرمیسرِ اپُنیِ کِرپا دھارِ ॥
مِٹیِ بِیادھِ سرب سُکھ ہوۓ ہرِ گُنھ سدا بیِچارِ ॥੧॥
انّگیِکارُ کیِئو میرےَ کرتےَ گُر پوُرے کیِ ۄڈِیائیِ ॥
ابِچل نیِۄ دھریِ گُر نانک نِت نِت چڑےَ سۄائیِ ॥੨॥੧੫॥੨੪॥
لفظی معنی:
جن۔ خادم ۔ غلام ۔ پیج ۔ عزت ۔ وقار۔ اوکھد۔ دوائی ۔ (1) رہاؤ۔ ہر گو بند راکھیو ۔ ہر گو بند بچائیا۔ کرپا۔ مہربانی ۔ بیادھ ۔ ذہتی بیماری ۔ ہر گن ۔ الہٰی اوصاف ۔ وچار۔ سوچ سمجھ کر (1) انگیکار۔ گودلیا۔ بازوؤں میں لیا ۔کرتے ۔ کار ساز۔ کرتار ۔ خدا۔ ۔ تو پربھ پران ادھار۔ اے خدا تو میری زندگی کا سہار اہے ۔ سہائی ۔ امدادی ۔ مددگار۔ راکھیہہ۔ محافظ ۔ حفاظت کرنے والا۔ اوچل۔ صدیوی ۔ نیو ۔ بنیاد۔ چڑھے ۔ سوائی ۔ ترقی کرتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح::
خادم خدا کی عزت افزائی خدا خود کرتا ہے ۔ مرشد الہٰی نام کی کیمیا دوائی دیتا ہے جس سے ہر قسم کی مصیبتیں اور عذاب مٹ جاتے ہیں (1) رہاؤ۔ خدا نے اپنی کرم و عنایت سے ہر گو بند کو بچائیا ۔ ذہنی تکلیف دور ہوئی الہٰی حمدوثناہ کرنے اور اس کا خیال کرنے سے سارے آرام و آسائش حاصل ہوئے ۔ خدا نے میرے ساتھ دیا کامل مرشد کی یہی عظمت ہے ۔ اے نانک ایسی مرشد نے بنیاد رکھی جو روز افزوں ترقی کرتی ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
کبہوُ ہرِ سِءُ چیِتُ ن لائِئو ॥
دھنّدھا کرت بِہانیِ ائُدھہِ گُنھ نِدھِ نام ن گائِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
کئُڈیِ کئُڈیِ جورت کپٹے انِک جُگتِ کرِ دھائِئو ॥
بِسرت پ٘ربھ کیتے دُکھ گنیِئہِ مہا موہنیِ کھائِئو ॥੧॥
کرہُ انُگ٘رہُ سُیامیِ میرے گنہُ ن موہِ کمائِئو ॥
گوبِنّد دئِیال ک٘رِپال سُکھ ساگر نانک ہرِ سرنھائِئو ॥੨॥੧੬॥੨੫॥
لفظی معنی:
کبہو ۔ کبھی ۔ چیت ۔ دل ۔ دھندا۔ دنیاوی کام ۔ وہانی ۔ گذری ۔ اؤدھیہہ۔ عمر۔ گن ندھ ۔ اوصاف کا خزانہ ۔ نام ۔ سچ اور حقیقت (1) رہاؤ۔ کپٹے ۔ دہوکا دھڑی ۔ انک جگت ۔ بیشمار طریقوں سے ۔ دھایو۔ بھٹکنے ۔ کیتے ۔ کتنے ۔ گنیئے ۔ شمار کریں۔ مہا مونہی ۔ دلربا۔ دل کو لبھانے والی ۔ ۔ کھائیو ۔ روحانی زندگی بر باد کر دی (1) انگریہہ ۔ کرم وعنایت سے ۔ مہربانی ۔ گنہو ۔ نہ گینو ۔ گمائیو ۔ اعمال۔ سکھ ساگر۔ آرام آسائش کا سمندر ۔ ہر سرنا یؤ۔ الہٰی سایہ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے سانوں کبھی خدا سے دلی محبت کا اظہار نہ کیا ۔ دنیاوی کاموں میں مشغول عمر گذار دی اوصاف کا خزانہ الہٰی نام سچ اور حقیقت کی طرف دھیان نہیں دیا (1) رہاؤ۔ فریب اور دہوکا بازی کرکے سرمایہ اکھٹا کرتے رہے اور بیشمار ڈھنگ اور طریقوں سے اس کے لئے تگ و دو کرتے رہے ۔ الہٰی نام سچ اور حقیقت بھلا کر بیشمار عذاب آتے ہیں۔ دل کو لبھانے والا دنیاوی سرمایہ انسان کی روحانی زندگی مراد اخلاق کھا جاتی ہے مراد ختم ہوجاتا ہے (1) اے میرے آقا خدا مجھ پر کرم و عنایتفرمائیے میرے اعمال اور گناہگاریوں کا خیال نہ کرؤ۔ اے رحمان الرحیم آرام و آسائش کے سمندر نانک تیرے زیر سایہ ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
رسنا رام رام رۄنّت ॥
چھوڈِ آن بِئُہار مِتھِیا بھجُ سدا بھگۄنّت ॥੧॥ رہاءُ ॥
نامُ ایکُ ادھارُ بھگتا ایِت آگےَ ٹیک ॥
کرِ ک٘رِپا گوبِنّد دیِیا گُر گِیانُ بُدھِ بِبیک ॥੧॥
کرنھ کارنھ سنّم٘رتھ س٘ریِدھر سرنھِ تا کیِ گہیِ ॥
مُکتِ جُگتِ رۄال سادھوُ نانک ہرِ نِدھِ لہیِ ॥੨॥੧੭॥੨੬॥
لفظی معنی:
رونت ۔ محو ومجذوب ۔ آن ۔ دیگر ۔ دوسرے ۔ بیوہار ۔ کاروبار۔ متھیا۔ جھوٹے ۔ بھگونت ۔ (1) رہاؤ۔ نام ۔ سچ اور حقیقت ۔ بھگتا ۔ عاشقان الہٰی۔ سمرتھ ۔ لائق ۔ قابل۔ گر ۔ گیان بدھ ۔ بیک ۔ مرشدی علم اور نیک و بد کی تمیز و تفریق کرنے والی عقل اور سمجھ (1) کرن کارن ۔ سبب یا موقعہ پیدا کرنے والا۔ سمرتھ ۔ قابل۔ لائق ۔ سر یدھر ۔ خدا۔ سرن ۔ پناہ ۔ زیر سایہ گہی ۔ پکڑی ۔ مکت ۔ نجات۔ چھٹکارہ ۔ آزادی ۔ جگت ۔ طریقہ ۔ روال۔ دہول۔ لہی ۔ ملی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
زبان کو خدا میں محو ومجذوب کیجیئے ۔ جھوٹے کام کاج اور طور طریقے چھوڑ کر ہمیشہ خدا کو یاد کیجیئے (1) رہاؤ۔ عاشقان الہٰی و پریمیوں کے لئے الہٰی نام سچ اور حقیقت ہی ایک سہارا ہے او ر بوقت آخرت اور یوم حساب یہی آسرا ہوگا ۔ اے خدا کرم و عنایت فرما کر علم مرشدی اور نیک و بد کی تمیز اور تفریق کرنے والی عقل و سمجھ دیجیئے ۔ اے موقع اور سبب پیدا کرنے کے قابل خدا کی پناہ اور سایہ حاصل کیا ہے ۔ اور نجات ۔ طریقے اور دہول پاکدامن نانک نے الہٰی خزانہ حاصل کیا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫ گھرُ ੪ چئُپدے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
چھاڈِ سگل سِیانھپا سادھ سرنھیِ آءُ ॥
پارب٘رہم پرمیسرو پ٘ربھوُ کے گُنھ گاءُ ॥੧॥
رے چِت چرنھ کمل ارادھِ ॥
سرب سوُکھ کلِیانھ پاۄہِ مِٹےَ سگل اُپادھِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مات پِتا سُت میِت بھائیِ تِسُ بِنا نہیِ کوءِ ॥
ایِت اوُت جیِء نالِ سنّگیِ سرب رۄِیا سوءِ ॥੨॥
کوٹِ جتن اُپاۄ مِتھِیا کچھُ ن آۄےَ کامِ ॥
سرنھِ سادھوُ نِرملا گتِ ہوءِ پ٘ربھ کےَ نامِ ॥੩॥
اگم دئِیال پ٘ربھوُ اوُچا سرنھِ سادھوُ جوگُ ॥
تِسُ پراپتِ نانکا جِسُ لِکھِیا دھُرِ سنّجوگُ ॥੪॥੧॥੨੭॥
لفظی معنی:
سیانپا ۔ دانشمندی ۔ پار برہم ۔ پر مغرور ۔ کامیابی عنایت کرنے والا خدا۔ (1) چرن کمل۔ کنول کے پھول جیسے پاون۔ کللیان ۔ خوشحالی ۔ اپادھ ۔ ہر قسم کی بیماری (1) رہاؤ۔ مات پتا۔ ماں۔ باپ ۔ ست ۔ بیٹے ۔ تس بن ۔ اس کے بغیر ۔ ایت اوت ۔ یہاں اور وہاں ۔ ہر دو عالم میں ۔ جیئہ ۔ اس روح کا ساتھی ۔ سنگی ساتھی ۔ سرب روتا سوئے ۔ وہی جو ہر جگہ بستا ہے ۔ کوٹ۔ کروڑوں ۔ جتن ۔ کوشش۔ متھیا۔ جھوٹا۔ نرملا۔ پاک ۔ گت۔ روحانی حالت ۔ پربھ کے نام۔ الہٰی نام ۔ اگم ۔ انسانی رسائی سے بلند ۔ اوچا سرن سادہو جوگ ۔ بلند سایہ پاکدامن خدا رسیدی کے لئے ۔ لکھیا دھر سنجوگ۔ جس کے مقدر میں بار گاہ الہٰی سے گندہ ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسانوں تمام دانشمندیاں چھوڑ کر پاکدامن خدا رسیدگان کی صحبت اختیار کرؤ اور پار لگانے مراد کامیابیاں بخشنے والے خدا کی حمدوثناہ کرؤ (1) پائے الہٰی دل میں بساؤ ہر قسم کی آرام و آسائش ہوگی اور ہر قسم کی امراض دور ہوجائینگی (1) رہاؤ۔
اےد ل ماں باپ ۔ دوست ۔ بھائی خدا کے بغیر ساتھ دینے والے نہیں۔ جو خدا تمام عالم میں بستا ہے وہی ہر دو عالموں میں انسان کا ساتھی ہے (2) کروڑوں کوشش کام نہیں آتیں ۔ پاکدامن کی صحبت سے انسانی زندگی اور روحانی حالت پاک ہوجاتی ہے ۔ الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت اپنانے اور اختیار کرنے سے اے نانک۔ انسانی رسائی سے بلند خداوند کریم سب سے بلند رتبہ و عظمت والا ہے ۔ اور مریدان مرشد و پاکدامنوں اپنے زیر رکھنے کی حیثیت و قوت رکھتا ہے مگر ملاپ اسے ہی حال ہوتا ہے جس کے مقدر میں تحریر ہوتا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
آپنا گُرُ سیۄِ سد ہیِ رمہُ گُنھ گوبِنّد ॥
ساسِ ساسِ ارادھِ ہرِ ہرِ لہِ جاءِ من کیِ چِنّد ॥੧॥
میرے من جاپِ پ٘ربھ کا ناءُ ॥
سوُکھ سہج اننّد پاۄہِ مِلیِ نِرمل تھاءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سادھسنّگِ اُدھارِ اِہُ منُ آٹھ پہر آرادھِ ॥
کامُ ک٘رودھُ اہنّکارُ بِنسےَ مِٹےَ سگل اُپادھِ ॥੨॥
اٹل اچھید ابھید سُیامیِ سرنھِ تا کیِ آءُ ॥
چرنھ کمل ارادھِ ہِردےَ ایک سِءُ لِۄ لاءُ ॥੩॥
پارب٘رہمِ پ٘ربھِ دئِیا دھاریِ بکھسِ لیِن٘ہ٘ہے آپِ ॥
سرب سُکھ ہرِ نامُ دیِیا نانک سو پ٘ربھُ جاپِ ॥੪॥੨॥੨੮॥
لفظی معنی:
گر سیو ۔ خدمت مرشد۔ صد۔ ہمیشہ ۔ رمہو ۔ محو رہو ۔ گن ۔ وصف۔ چند ۔ فکر ۔ تشویش (1) سو کہہ سہج انند۔ خوشحالی سکون اور آرام و آسائش ۔ نرمل۔ پاک ۔ رہا ؤ۔ سادھ سنگ۔ پاکدامن کی صحبت و ساتھ ۔ ادھار ۔ بچاؤ۔ ونسے ۔مٹتا ہے ۔ سگل اپادھ ۔ ساری بیماریاں (2) اٹل۔ کبھی نہ ٹلنے والا۔ اچھید ۔ لافناہ ۔ ابھید۔ راز۔ پوشیدہ ۔ سرن ۔پناہ ۔ زیر سایہ ۔ ارادھ ۔ ہر دے ۔ دلمیں بساؤ ۔ ایک میٹر تولا ؤ۔ محبت کرؤ واحد اور وحدت سے (3) دیا ۔ مہربانی ۔ سرب سکھ ہر نام۔ سارے سکھ الہٰی نام سچ و حقیقت ۔ سو پربھ اس خدا کو ۔ جاپ۔ کی ریاض کر ۔
ترجمہ:
اے دل الہٰی نام کی ریاض کر اس سے خوشحالی روحانی سکون اور آرام و آسا ئش پائیگا(1) رہاو۔ خدمت مرشد سے ہمیشہ الہٰی حمدوثناہ کرؤ اور اسے ہر لمحہ ہر سانس یاد کرؤ تاکہ دل کی تشویش و فکر مٹ جائے (1) صحبت و قربت پاکدامن سے اے دل بچاو ہے ہر وقت ہر لمحہ خدا کو یاد کرتا رہ شہوت غصہ اور تکبر مٹتا ہے اور ہر قسم کی بیماریاں (2) لازمی جو نہ مٹے اور لافناہ پوشیدہ راز آقا اس کے زیر سایہ آو اور پائے آقا دل میں بساؤ اور واحد خدا اور وحدت سے پریم کرؤ۔ اس کامیابی عنایت کرنے والے خدا نے جن پر کرم فرمائی کی ہے اس نے ان پر خود نوازش کی ہے اسے تمام اور ہر طرح کے آرام و آسائش کا خزانہ الہٰی نام عنایت کیا اے نانک اس کی ریاض کر۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
گُر پ٘رسادیِ پ٘ربھُ دھِیائِیا گئیِ سنّکا توُٹِ ॥
دُکھ انیرا بھےَ بِناسے پاپ گۓ نِکھوُٹِ ॥੧॥
ہرِ ہرِ نام کیِ منِ پ٘ریِتِ ॥
مِلِ سادھ بچن گوبِنّد دھِیاۓ مہا نِرمل ریِتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جاپ تاپ انیک کرنھیِ سپھل سِمرت نام ॥
کرِ انُگ٘رہُ آپِ راکھے بھۓ پوُرن کام ॥੨॥
ساسِ ساسِ ن بِسرُ کبہوُنّ ب٘رہم پ٘ربھ سمرتھ ॥
گُنھ انِک رسنا کِیا بکھانےَ اگنت سدا اکتھ ॥੩॥
دیِن درد نِۄارِ تارنھ دئِیال کِرپا کرنھ ॥
اٹل پدۄیِ نام سِمرنھ د٘رِڑُ نانک ہرِ ہرِ سرنھ ॥੪॥੩॥੨੯॥
لفظی معنی:
گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ سنکا۔ شک ۔ شبہ ۔ وہم ۔ انیر ۔ لا علمی ۔ جہالت۔ بھے ۔ خوف۔ وناسے ۔ مٹائے ۔ پاپ ۔ گناہ ۔ نکھوٹ۔ ختم ہوئے (1) پریت ۔ پیار ۔ پریم ۔ سادھ بچن ۔ کلام پاکدامن ۔ واعظ پاکدامن۔ گو بند دھیائے ۔ خدا کو یاد کرتے ۔ مہا نرملریت ۔ یہ ایک پاک رسم یا رواج ہے (1) رہاؤ۔ جاپ تاپ ۔ عبادت وریاضت ۔ انیک کرنی ۔ بہت سے اعمال ۔ سپھل ۔ پھل دائک ۔ برآور ۔ سمرت نام سچ اور حقیقت کو یاد کرتا ہے ۔ کر انگریہہ ۔ اپنی کرم و عنایت سے (2) برہم ۔ پربھ ۔ خدا ۔ عظمت ۔ سمرتھ ۔ کے لائق ہے ۔ طاقت رکھتا ہے ۔ انک ۔ بیشمار ۔ رسنا۔ زبان۔ رکھانے ۔ بیان گرے ۔ اگرت ۔ شمار سے باہر ۔ اکتھ ۔ نا قابل بیان (3) دین درد نوار ۔ غریبوں ۔ ناتوانوں کے درد و عذاب دور کرنے والا۔ تارن ۔ کامیابی عنایت کرنے والا۔ دیال۔ مہربان۔ کر پا کرن ۔ رحمان ۔ اٹل پدوی ۔ صدیوی رتبہ۔نام سمرن ۔ ریاضت نام ۔ مراد سچ و حقیقت کی یاد۔
ترجمہ:
جس انسان کے دل میں الہٰی نام سچ و حقیقت سے پیار ہو جاتا ہے اور مرشد کے ملاپ اور کلام مرشد کے ذریعے خدا میں اپنی توجو مبذول کرتاہے اس کی طرز زندگی بہت پاک ہو جاتی ہے () رہاؤ۔ رحمت مرشد سے عبادت و ریاضت الہٰی سے تمام شکوک شبہات ختم ہوجاتے ہیں ۔ عذاب جہالت لا علمی اور خوف مٹ جاتے ہیں اور گناہگاری نہیں رہتی (1) الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت کو یاد رکھنے سے اور رکھنا ہی عبادت و ریاضت اور نیک اعمال ہ خدا خود اپنی کرم وعنایت سے خودمحافظ ہوکر تمام کام کمل ہوجاتے ہیں (2) کبھی بھی ہر لمحہ ہر سانس نہ بھلاؤ اس سب طاقتوں کے مالک خدا کو یاد رکھو خدا بیشمار اوصاف رکھنے والا ہے جو زبان بیان کرنے سے قاصر ہے جو ہمیشہ بیان نہیں ہو سکتے (3) غریبوں ناتوانوں کے عذاب و تکلیف دور کرنے اور انہیں کامیاب زندگی بسر کرنے کے لائق بنانے کی حیثیت و قوت رکھتا ہے رحمان الرحیم ہے اور ہر ایک پر اپنی رحمت برساتا ہے ۔ ایسی ہے الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت کا بلند ترین بلند عظمت رتبہ اسے روحانی زندگی کا جو ملتا ہے ۔ اے نانک الہٰی نام سچ و حقیقت کو اپنے دل میں پختہ کرکے بسا اور الہٰی زیر سایہ رہ ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
اہنّبُدھِ بہُ سگھن مائِیا مہا دیِرگھ روگُ ॥
ہرِ نامُ ائُکھدھُ گُرِ نامُ دیِنو کرنھ کارنھ جوگُ ॥੧॥
منِ تنِ باچھیِئےَ جن دھوُرِ ॥
کوٹِ جنم کے لہہِ پاتِک گوبِنّد لوچا پوُرِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
آدِ انّتے مدھِ آسا کوُکریِ بِکرال ॥
گُر گِیان کیِرتن گوبِنّد رمنھنّ کاٹیِئےَ جم جال ॥੨॥
کام ک٘رودھ لوبھ موہ موُٹھے سدا آۄا گۄنھ ॥
پ٘ربھ پ٘ریم بھگتِ گُپال سِمرنھ مِٹت جونیِ بھۄنھ ॥੩॥
مِت٘ر پُت٘ر کلت٘ر سُر رِد تیِنِ تاپ جلنّت ॥
جپِ رام راما دُکھ نِۄارے مِلےَ ہرِ جن سنّت ॥੪॥
سرب بِدھِ بھ٘رمتے پُکارہِ کتہِ ناہیِ چھوٹِ ॥
ہرِ چرنھ سرنھ اپار پ٘ربھ کے د٘رِڑُ گہیِ نانک اوٹ ॥੫॥੪॥੩੦॥
لفظی معنی:
اہنبدھ ۔ غرور ۔ تکبر۔ بہو سگن مائیا۔ سرمایہ کی بہتات۔ مہا ۔ بھاری ۔ دھیرگ روگ ۔ بھاری بیماری ۔ ہر نام اوکھد ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت۔ اوکھد ۔ دوائی ۔ گر ۔ مرشد ۔ نام دینو ۔سچ و حقیقت عنایت فمرائی ۔ کرن کارن جوگ ۔ جو سبب اورمواقع پیدا کرنے کی حیثیت اور طاقت رکھتا ہے (1) من تن ۔ دل و جان سے ۔ بانچیئے ۔ چاہیئے ۔ جن دہور ۔ دہول چاہیئے خادم کو ۔ پاتک ۔ گناہ ۔ دوش۔ لوچا۔ خواہش۔ (1) رہاؤ۔ آد۔ آغاز ۔ مدھ ۔ درمیان ۔ انتے ۔ آخر ۔ آسا۔ امدیں ۔ کوکری ۔ کتے جیسی ۔ وکرال ۔ خوفناک ۔ گر گیان ۔ علم مرشدی ۔ کیرتن ۔ حمدوثناہ ۔ گوبند رمسننگ ۔ الہٰی یاد (2) موٹھے کے فریب میں ۔ آواگو ن۔ تناسک۔ جونی بھون ۔ روحانی موت کا چکر (3) تین تاپ ۔ آدھ ۔ بیادھ اپادھ ۔ آد۔ منوروگ ۔ بیبادھ ۔ جسمانی بیماری ۔ اپادھ ۔ شک و شبہات کی بیماری (4) سرب بدھ ۔ سارے طریقوں اور وسیلوں سے ۔ بھرمتے ۔ بھٹکتے پھرتے ۔ کیہہ۔ کہں بھی ۔ چھوٹ ۔ نجات ۔ آزادی۔ درڑھ ۔ پکی ۔ پختہ ۔ گہی ۔ پکڑی ۔ اوٹ ۔ اسرا۔
ترجمہ:
اے انسانوں دل و جان سے یکسو ہوکر خادمان خدا کی دہول ی خواہش پیدا کرؤ۔ کروڑوں زندگیوں کے گناہوں کی غلاظت دور ہو جاتی ہے (1) رہاؤ۔ تکبر و غرور اور سرمایہ کی بہتات بڑی نامراد بیماری ہے الہٰی نام مراد سچ و حقیقت کی کیمیا دوائی مرشد عنایت کرتا ہے ۔ جس میں تمام مواقع جات اور سبب پیدا کرنے کی توفیق ہے الہٰی ملاپ کے (1) اول آخر اور درمیانی امیدیں کتے کی مانند جو روٹی کے لئے بھٹکتے پھرتے ہیں خوفناک ہیں علم مرشد اور الہٰی حمد وثناہ اور الہٰی محبت میں محو ومجذوب ہونے سے روحانی موت کے پھندے ٹوٹ جاتے ہیں (2) شہوت ۔ غصہ ۔ لالچ اور دنیاوی محبت کے فریب میں ہمیشہ انسان تناسخ میں رہتا ہے ۔ الہٰی محبت اور ریاض الہٰی اور یاد خدا سے تناسخ ختم ہوجاتا ہے (3) دوست ۔ فرزند اور بیوی کی دلی محبت سے ذہنی کوفت جسمانی بیماری اور شکوک و شبہات کی وبامیں انسان مبتلا رہتا ہے ۔ اور کوفت برداشت کرتا ہے ۔ الہٰی یاد وریاض سے عذاب ختم ہوجاتا ہے ۔ الہٰی خادم پاکدامن خدا رسیدہ سنت کا شرف حاصل ہوتا ہے (4) بیشمار طریقوں سے بھٹکے پھرتے ہیں آہ وزاری گرتے ہیں کہیں نجات و آزادی حاصل نہیں ہوتی ۔ پائے الہٰی کا سایہ جو اعداد و شمار سے بعیدا ور لامحدودہے پختہ طور پر لے لیا ہے اور نانک کو اسی کا آسرا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫ گھرُ ੪ دُپدے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
آرادھِ س٘ریِدھر سپھل موُرتِ کرنھ کارنھ جوگُ ॥
گُنھ رمنھ س٘رۄنھ اپار مہِما پھِرِ ن ہوت بِئوگُ ॥੧॥
من چرنھاربِنّد اُپاس ॥
کلِ کلیس مِٹنّت سِمرنھِ کاٹِ جمدوُت پھاس ॥੧॥ رہاءُ ॥
ست٘رُ دہن ہرِ نام کہن اۄر کچھُ ن اُپاءُ ॥
کرِ انُگ٘رہُ پ٘ربھوُ میرے نانک نام سُیاءُ ॥੨॥੧॥੩੧॥
لفظی معنی:
آرادھ سر یدھر ۔ خدا کو یاد کر ۔ سپھل۔ برآور۔ کامیاب ۔ مورت۔ دیدار۔ کرن کارن جوگ جس میں سبب اور موقعہ پیدا کرنے کی توفیق ہے ۔ گن ۔ وصف۔ رمن۔ سرائی ۔ صفت کرنا۔ سرون ۔ سننا۔ اپار مہما ۔لا محدود عطمت و حشمت۔ بیوگ ۔ جدائی (1) چرنا بند۔ پائے الہٰی ۔ اپاس۔ تعریف کر ۔ کل کلیس ۔ لڑائی جھگرا ۔ جمدودت پھاس۔ موت کا پھندہ ۔1( رہاؤ۔ ستر۔ شترو ۔ دشمن۔ دہن ۔ جلانا ۔ ہرنام کہن ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ اپاؤ۔ حیلہ ۔ چارہ ۔ انگریہہ ۔ کرم وعنایت ۔ سوآؤ۔ مطلب ۔ مقصد۔
ترجمہ:
اے دل پائے الہٰی کی توصف کرتا رہ ۔ اس کی یاد سے عذاب اور جھگڑے مٹ جاتے ہیں اور موت کا پھندہ کٹ جاتاہے مراد انسان کی روحانی واخلاقی موت واقع نہیں ہوتی (1) رہاؤ۔ خدا کو یاد کر جس کے دیدار سے زندگی کامیاب ہوتی ہے ۔ جو سبب بنانے اور موقعے پیدا کرنے کی توفیق رکھتا ہے ۔ اس بشیمار لا محدود عظمت و حشمت تعریف کرنے اور سننے سے اس سے جدائی نہیں ملتی (1) الہٰی نام یعنی حقیقت و اصلیت صفت صلاح کے بغیر دوسرا کوئی چارہ نہیں ۔ اے خدا کرم وعنایت فرما نانک کے لئے زندگی کا مقصد الہٰینام یاد رکھنا ہی ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫॥
توُنّ سمرتھُ سرنِ کو داتا دُکھ بھنّجنُ سُکھ راءِ ॥
جاہِ کلیس مِٹے بھےَ بھرما نِرمل گُنھ پ٘ربھ گاءِ ॥੧॥
گوۄِنّد تُجھ بِنُ اۄرُ ن ٹھاءُ ॥
کرِ کِرپا پارب٘رہم سُیامیِ جپیِ تُمارا ناءُ ॥ رہاءُ ॥
ستِگُر سیۄِ لگے ہرِ چرنیِ ۄڈےَ بھاگِ لِۄ لاگیِ ॥
کۄل پ٘رگاس بھۓ سادھسنّگے دُرمتِ بُدھِ تِیاگیِ ॥੨॥
آٹھ پہر ہرِ کے گُنھ گاۄےَ سِمرےَ دیِن دیَیالا ॥
آپِ ترےَ سنّگتِ سبھ اُدھرےَ بِنسے سگل جنّجالا ॥੩॥
چرنھ ادھارُ تیرا پ٘ربھ سُیامیِ اوتِ پوتِ پ٘ربھُ ساتھِ ॥
سرنِ پرِئو نانک پ٘ربھ تُمریِ دے راکھِئو ہرِ ہاتھ ॥੪॥੨॥੩੨॥
لفظی معنی:
سمرتھ سرن ۔ پناہ دینے کی توفیق رکھنے والا۔ دکھ بھنجن ۔ عذاب مٹانے والا۔ سکھ رائے ۔ آرام و آسائش کا شہنشاہ ۔ جائے کلیس ۔ جھگڑے ختم ہوتے ہیں۔ مٹے ۔ بھے بھرما۔ خوف اور وہم و گمان مٹتا ہے ۔ نرمل پربھ گائے ۔ پاک خدا کی صفت صلاح سے ۔ (1) ٹھاؤں۔ ٹھکانہ ۔ پار برہم سوآمی ۔پار لگانے والے آقا (1) رہاؤ۔ ستگر سیو ۔ سچے مرشد کی خدمت سے ۔ وڈے بھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ لو لاگی ۔ پیار پیدا ہوا۔ کول پر گاس ھیئے ۔ دل ( میں ) کھلا۔ درمت ۔ بد عقلی ۔ تیاگی ۔ چھوڑی (2) سمرے ۔ یاد کرے ۔ دین دیالا۔ غریبوں ناتوانوں مہربانی کرنے والا۔ آپ ترکے ۔ خودکامیابی پاتا ہے ۔ سنگت سب ادھرے ۔ ساتھیوں کو کامیابی ملتی ہے۔ ونسے سگل جنجال ۔ تمام بندشیں ۔ غلامیاں مٹتی ہیں (3) آدھار۔ آسرا۔ بنیاد ۔ اوت۔ تانا۔ پوت ۔ پیٹا۔
ترجمہ:
اے خدا تیرے بغیر میرا اورکہیں ٹھکانہ نہیں۔ اے میرے پار لگانے والے آقا کرم و عنایت فرما مہربانی کر کہ میں تیری اور تیرا نام یعنی سچ و حقیقت کو یاد رکھوں (1) رہاؤ۔ اے خدا تو عذاب ار دکھ درد مٹانے سکھ و آرام آسائش دینے والا اور دنیا تیری زیر حکمرانی ہے اور تو اس حیثیت میں ہے اور توفیق رکھتا ہے 01) تیرے پاک اوصاف کی حمد سرائی سےخوف اور وہم گمان دور ہوجاتے ہیں (1) خدمت مرشد اور پائے الہٰی کی محبت بلند قسمت سے ملتی ہے ۔ جس سے ان خدا سے محبت اور رشتہ بنتاہے ۔ پاکدامنوں کی صحبت و قربت دل کا پھول کھلتا ہے ۔ خوشی حاصل ہوتی ہے ۔ اور بد عقلی چھوٹ جاتی ہے (2) ہر وقت الہٰی حمدوثناہ کرکے غریب پرور خدا کو یاد رکھے اس سے جہاں پانی زندگی کامیاب ہوتی ہے ساتھیوں کو بھی کامیابی حاصل ہوتی ہے ساتھیوں کو بھی کامیابی حاسل ہوتی ہے اور تمام بدشیں اور غلامیاں ختم ہوجاتی ہے (3) اے خدا جو تجھے اپنا سہارا بنا لیتا ہے وہ تجھ سے تانے اور پیٹے کی مانند گھل مل جاتا ہے اے خدا نانک تیرےزیر سایہ اور تیری پناہ ائیا ہے میری حفاظت اپنا ہاتھ و یکر کیجیئے ۔
گوُجریِ اسٹپدیِیا مہلا ੧ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ایک نگریِ پنّچ چور بسیِئلے برجت چوریِ دھاۄےَ ॥
ت٘رِہدس مال رکھےَ جو نانک موکھ مُکتِ سو پاۄےَ ॥੧॥
چیتہُ باسُدیءُ بنۄالیِ ॥
رامُ رِدےَ جپمالیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اُردھ موُل جِسُ ساکھ تلاہا چارِ بید جِتُ لاگے ॥
سہج بھاءِ جاءِ تے نانک پارب٘رہم لِۄ جاگے ॥੨॥
پارجاتُ گھرِ آگنِ میرےَ پُہپ پت٘ر تتُ ڈالا ॥
سرب جوتِ نِرنّجن سنّبھوُ چھوڈہُ بہُتُ جنّجالا ॥੩॥
سُنھِ سِکھۄنّتے نانکُ بِنۄےَ چھوڈہُ مائِیا جالا ॥
منِ بیِچارِ ایک لِۄ لاگیِ پُنرپِ جنمُ ن کالا ॥੪॥
سو گُروُ سو سِکھُ کتھیِئلے سو ۄیَدُ جِ جانھےَ روگیِ ॥
تِسُ کارنھِ کنّمُ ن دھنّدھا ناہیِ دھنّدھےَ گِرہیِ جوگیِ ॥੫॥
کامُ ک٘رودھُ اہنّکارُ تجیِئلے لوبھُ موہُ تِس مائِیا ॥
منِ تتُ اۄِگتُ دھِیائِیا گُر پرسادیِ پائِیا ॥੬॥
گِیانُ دھِیانُ سبھ داتِ کتھیِئلے سیت برن سبھِ دوُتا ॥
ب٘رہم کمل مدھُ تاسُ رسادنّ جاگت ناہیِ سوُتا ॥੭॥
مہا گنّبھیِر پت٘ر پاتالا نانک سرب جُیائِیا ॥
اُپدیس گُروُ مم پُنہِ ن گربھنّ بِکھُ تجِ انّم٘رِتُ پیِیائِیا ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
ایک نگری ۔ جسم کو شہر سے تشبیح دی ہے ۔ پنچ چور۔ اس جسم میں پانچ بد احساسات جو انسان کے اخلاق کو چراتے ہیں بستے ہیں کام یعنی شہوت ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ موہ ۔ دنیاوی اشیا سے محبت۔ اہنکار۔ غرور۔ تکبر۔ گھمنڈ۔ درجت ۔ روکنے کے باوجود۔ چوری دھاوے ۔ اخلاق یا نیکی چرانے کے لئے دوڑتے ہیں۔ سر یہدس ۔ تیرا ۔ مراد ۔ تین وصف ۔ رجو ۔ راج ۔ حکومت یا ترقی کا احساس یا خیال (2) ستو۔ سچائی کا احساسا۔ تمو ۔ لالچ اور دس جسمانی اعضے ۔ مال راکھے ۔ جو بچاکے رکھے ۔ موکھ مکت ۔ نجات (1) چیتہو ۔ یاد کرؤ۔ رام ردے ۔ دلمیںہو جب یاد خدا۔ جپ مالی ۔ تسبیح (1) رہاو۔ ارد مول ۔ ارد ۔ اوپر ۔ مول ۔ بنیاد ۔ جڑ۔ ساکھ ۔ شاخیں۔ تلاہا ۔ نیچے ۔ سہج بھائے ۔ روحانی سکون کی حالت۔ لو۔ محبت۔ جاگے ۔ بیداری (2) پار جات ۔ خواہشات پوری کرنے والا شجر ۔ آنگن ۔ صحن۔ پہپ ۔ پھول۔ ڈالا۔ شاخیں۔ سرب جوت ۔ ہر طرح کی روشنی ۔ تت ۔ اصلیت ۔ حیققت ۔ نرنجن۔ پاک ۔ بیداگ۔ سنبھو ۔ از خود پیدا ہواہوا (3) سکوھ نتے ۔ طالب علم۔ بنوے عرض گذارتا ہے ۔ پنر پ ۔ دوبارہ ۔ جنم ۔ پیدائش ۔ کالا۔ موت (4) سوگرو سوسکوھ کھیلے ۔ وہ ہی مرشد وہی طالب علم کہلاتا ہے ۔ سو دید ۔ وہی وید یا ڈاکٹر ۔ حکیم ۔ بے جانے روگی ۔ جو بیمار کو سمجھے ۔ تس کارن ۔ اس کی وجہ سے ۔ کسم نہ دھندا۔ اسے دنیاوی کار نہیں۔ نا ہی دھندے ۔ ناہی دنیاوی کاروبارمیں۔ گیرہی جوگی ۔ خانہ دار ہوتے ہوئے پاکدامن ہے (5) قتجیلے لوبھ موہ تس مائیا۔ چھوڑو لالچ ۔ دنیاوی سرمائے کی محبت۔ تت۔ حقیقت ۔ اصلیت (6) گیان ۔ علم ۔ جاننا ۔ سمجھنا۔ دھیان۔ توجہ ۔ دات۔ دی ہوئی نعمت۔ سیت۔ سفید ۔ برن ۔ رنگ ۔ سیت برن۔ جن کے رنگ اڑ جاتے ہیں۔ دوتا۔ دشمن۔ مدھ ۔ شہد۔ تاس۔ رساد۔ لطف لینے والا ۔ مزد چکھنے ولا (6) مہا گھنبیر ۔ نہایت سنجیدہ ۔ سرب جو آئیا۔ سب میں ملا ہوا ۔ سب میں بسا ہوا۔ اپدیس گرو ۔ واعظ مرشد ۔ گر بھنگ ۔ جنم نہ لینا پڑیگا۔ وکھ تج ۔ زہر چھوڑ کر ۔ انمرت ۔ آب حیات ۔
ترجمہ:
خدا کو ہمیشہ یاد رکھو اور خدا کو دلمیں بساؤ ارو اس کی یاد کو تسبیح بناو۔ (1) رہاؤ۔ یہ جسم ایک شہر کی مانند ہے اور تصور کرؤ اور اس میں پانچ چور بستے ہیں۔ باوجود منع کرنے اور روکنے کے روحانی یا اخلاقی اوصاف چرانے کے لئے دوڑ دھوپ کرتے ہیں جو دنیاوی سرمائے تین اوصاف رجو ستو طمو ترقی سچائی اور لالچ اور غصہ اور دس اعضائے انسانی مراد روحانی اور اخلاقی سرمایہ کو بچا لیتا ہے ۔ اےنانک وہ صدیوی آزادی اور نجات پا لیتا ہے (1)
جس دنیاوی دولت کی بنیاد خدا دنیاوی سرمائے کے تاثرات سے بری اور بلند ہے اور اس علام کا پھیلاؤ اس دنیاوی دولت کی زیر تاثرات ہے اور چاروں ویدوں نے دنیاوی سرمائے کی تشریح اور بیان کیا ہے لہذا وہ دنیاوی سرمایہ کے تاثرات اسانی سے ختم ہوجاتے ہیں۔ جن کی محبت اور عشق خدا سے ہوجاتا ہے اے نانک جنہیں یہ بیداری حاصل ہوجاتی ہے (2) یہ دنیاوی پھیلاؤ خدا جو ایک بہشتی درتخت کی مانند ہے اس کے پھول ۔ پتے اور شاخیں ہیں۔ جس کے نور سے تمام عالم پر نور ہے جسکا نور ہر جا اور ہر جاندار میں ہے ۔ جسکا نور پاک بیداغ جواز خود پیدا ہوا ہوا ہے ۔ لہذا اسے دلمیں بساؤ۔ اس طرح سےد نیاوی سرمائے کی غلامی سے نجات پاؤ گے (3) اے طالب علمو۔ سیکھنے والو نانک عرض گذارتا ہے اس دنیاوی سرمائے کے پھندے اور مخمسے کو چھوڑ یئے ۔ جس انسان کے ذہن اور دل و دماغ میں الہٰی عشق و محبت اپنا گھر بنا لیتی ہے ۔ اسکا تناسخ ختم ہوجاتا ہے (4) مرشد وہی کہلا سکتا ہے طالب علم اور مرید یا سکھ وہی کہلاتاہے اور وید یا حکم وہی کہلاتا ہے جو اصل کارن وجہ اور سبب بیماری اخلاقی روحانی یاجسمانی کو سمجھ لے ۔ لہذا اس پر دنیاوی کاروبار اور دنیاوی سرمائے کی غلامی اور اس پر اپنے تاثرات نہیں ڈال سکتے ۔ وہ خانہ دار ہوتے ہوئے بھی خدا رسیدہ ہے (5) جس نے رحمت مرشد سے اپنے دلمیں اس عالم کی بنیا د خدا کی یاد دلمیں بسائی ہے اور ملاپ حاسل کر لیا ۔ اس کا شہوت غصہ تکبر لالچ اور دنیاوی سرمائے کی محبت کی غلامی سے نجات ملجاتی ہے (6) روحانی واخلاقی جانکاری علم اور اس میں دھیان لگانا توجہ کرنی یہ ایک الہٰی نعمت سوغات اور تخفہ ہے اسے انسانیت دشمن احساسات کا رنگ فک ہوجاتا ہے ۔ کیونکہ الہٰی ریاض سے کنول کے پھول جیسا دل ہوجاتاہے اور اس سے شہد کی مانند میٹھے لطف اور مزے اس انسان کو آنے لگتے ہیں۔ اور وہ بیدار رہتا ہے ۔ غفلت نہیں کرتا (7) اے نانک خدا نہایت سنجیدہ ہے ۔ عالم اور ہر جاندار میں بستا ہے ۔ واعظ مرشد سے تناسخ جسم ہو گیا ہے اور زہر یا بد اخلاقی چھوڑ کر روحانی اور خوش اخلاقی مرا د الہٰی کا آب حیات توش کیا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੧॥
کۄن کۄن جاچہِ پ٘ربھ داتے تا کے انّت ن پرہِ سُمار ॥
جیَسیِ بھوُکھ ہوءِ ابھ انّترِ توُنّ سمرتھُ سچُ دیۄنھہار ॥੧॥
اےَ جیِ جپُ تپُ سنّجمُ سچُ ادھار ॥
ہرِ ہرِ نامُ دیہِ سُکھُ پائیِئےَ تیریِ بھگتِ بھرے بھنّڈار ॥੧॥ رہاءُ ॥
سُنّن سمادھِ رہہِ لِۄ لاگے ایکا ایکیِ سبدُ بیِچار ॥
جلُ تھلُ دھرنھِ گگنُ تہ ناہیِ آپے آپُ کیِیا کرتار ॥੨॥
نا تدِ مائِیا مگنُ ن چھائِیا نا سوُرج چنّد ن جوتِ اپار ॥
سرب د٘رِسٹِ لوچن ابھ انّترِ ایکا ندرِ سُ ت٘رِبھۄنھ سار ॥੩॥
پۄنھُ پانھیِ اگنِ تِنِ کیِیا ب٘رہما بِسنُ مہیس اکار ॥
سربے جاچِک توُنّ پ٘ربھُ داتا داتِ کرے اپُنےَ بیِچار ॥੪॥
کوٹِ تیتیِس جاچہِ پ٘ربھ نائِک دیدے توٹِ ناہیِ بھنّڈار ॥
اوُݩدھےَ بھاںڈےَ کچھُ ن سماۄےَ سیِدھےَ انّم٘رِتُ پرےَ نِہار ॥੫॥
سِدھ سمادھیِ انّترِ جاچہِ رِدھِ سِدھِ جاچِ کرہِ جیَکار ॥
جیَسیِ پِیاس ہوءِ من انّترِ تیَسو جلُ دیۄہِ پرکار ॥੬॥
بڈے بھاگ گُرُ سیۄہِ اپُنا بھیدُ ناہیِ گُردیۄ مُرار ॥
تا کءُ کالُ ناہیِ جمُ جوہےَ بوُجھہِ انّترِ سبدُ بیِچار ॥੭॥
اب تب اۄرُ ن ماگءُ ہرِ پہِ نامُ نِرنّجن دیِجےَ پِیارِ ॥
نانک چات٘رِکُ انّم٘رِت جلُ ماگےَ ہرِ جسُ دیِجےَ کِرپا دھارِ ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:
کون کون جاچیہ ۔ کونکون مانگتے ہیں۔ تاکا انت ۔ نر پریہہ۔ سمار۔ ان کی گنتی یا شمار نہیں کیا جا سکتا ۔ ابھ ۔ دلمیں۔ دل (1) جپ تپ ۔ عبادت و ریاضت ۔ سنجم۔ اپنے احساس پر ضبط ۔ سچ ۔ حقیقت۔ ادھار۔ مراد انسانی ذہن کی وہ حالت جس میں کسی دوسری سوچ اور خیال آتے ہیں مکمل سکون طاری ہوتا ہے جس میں صرف الہٰی نام اور سچ و حقیقت ہی ذہن میں بستا ہے (1) رہاؤ۔ من سمادھ ۔ روحانی سکون (2) نہ تد مائیا۔ تب دنیاوی سرمایہ کا خیال۔نہ چھائیا ۔ نہ جہالت ۔ لا علمی ۔نہ چندر نہ سورج ۔ نہ کسی قسم کا بیرونی خیال۔ دن ہے یا رات ۔ نہ جوت اپار۔ نہ وہ حیران کن بیشمار نور ۔ سرب درشٹ لوچن۔ سارے نظارے دیکھنے والے آنکھیں۔ ابھ انتر ۔ دلمیں ۔ ایکا ندر ۔ ایک ہینظرمیں۔ تربھون سار ۔ تینوں عالموں کی سمجھ (3) تن کیا۔ اس نے پیدا کیا۔ برہما۔ وشنو۔ اور شو جی اس نے پیدا کئے ۔ آکار۔ اور عالم پیدا کیا ۔ سر بے ۔ جا چک ۔ سارے مانگنے والے ہیں۔ دات کرے اپنے وچار۔ اپنے خیال کی مطابقدیتا ہے (4) ۔ کوٹ تیتیس ۔ تیتی کروڑ ۔جاچیہہ۔ مانگتے ہیں۔نائک ۔ رہبر۔ توٹ۔ کمی ۔ بھنڈار۔ ذخیرہ ۔ خزانہ ۔ اوندھے ۔ الٹے سماوے ۔ پڑتا۔ سیدھے ۔ یہاں مراد۔ صاف ذہن میں ۔ اور بد ذہن۔ انمرت پربے نہار۔ آبحیات الہٰی نظر عنایت سے پڑنا ہے ۔ یعنی روحانی اور اخلاقی زندگی گذارنے کا طور طریقہ صاف ذہن میں بس جاتا ہے (5) سدھ ۔ خدا رسیدہ ۔ سمادھی ۔ انسانی ذہن کی وہ حالت جس میں سچ اور حقیقت کے سوا دوسرا خیال نہیں ہوتا۔ ردھ سدھ ۔ کرمااتی طاقتیں۔جاچ کریہہ۔ مانگت ہیں دعائیں کرتے ہیں۔ پیاس ۔ خواہش ۔ من انتر۔ دلمیں۔ وبو یہہ پرکار۔ اسی قسم کا دیتا ہے (6) وڈے بھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ بھید ۔ فرق۔ تا کو کال نہیں جسم چوہے ۔ نہو موت کا خوف رہتا ہے نہ موت آتی ہے ۔ پوچھے ۔ سمجھے ۔ انتر سبد ویچا ۔ کلام کو دل میں سوچے (7) اب تک کبھی بےی ۔ اور ۔ دوسرا۔ دیگر۔ نام نرنجن۔ بیداغ پاک نام سچ و حقیقت۔ چاترک ۔ پپیہا۔ انمرت جل۔ آبحیات۔ روحانی و اخلاقی زندگی کا پانی ۔ ہر جس۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ صفت صلاح (8)
ترجمہ:
اے خدا عبادت وریاضت و یاد الہٰی اور اخلاقی ضبط سچ و حقیقت ہی زندگی کے لئے سہارا اور آسرا صدیوی طور پر ۔ اے خدا الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت عنایت فمرا اسی سے آرام و آسائش اور سکونملتا ہے ۔ تیرے کزانے الہٰی عشق اور پریم سے بھرے پڑتے ہیں (1) رہاؤ۔ اے سخی خدا بیشمار تیرے در کے بھکاری ہیں جن کا شمار کرنا محال اور نا ممکن ہے ۔ ان کے دلمیں جیسی بھوک اور پیاس یا خواہش ہے اے خدا تو ان کی خواہش پوری کرنے اور بھوک پیاس مٹانے کی توفیق رکھتا ہے اور صدیوی اور حقیقت ہے (1) اے کار ساز کرتار جب تو اپنے آپ کو ظہور میں لائیا تب نہ یہاںپانی تھا نہ زمین تھی نہ آسمان تھا تب تو یہاںپانی تھا نہ زمین تھی نہ آسمان تھا تب تو ساکن حالت میں تھا اور کوئش تھا اور خود ہی بخود تھا (2) تب نہ یہ دنیاوی سرمایہ تھا نہ اس دنیاوی سرمای کی مستی میں کوئی جاندار تھا ۔ تب نہ سورج تھا نہ چاند نہ کوئی دوسری روشنی مراد اندھیرا تھا ۔ سارے عالم کے نظارے اور دیدار کرنے والی آنکھ اور تینوں عالمون کی سنبھال کرنے والی نظر تیرے اندر ہی تھی (3) جب خدا نے ہوا پانی آگ وغیرہ مادیات پیدا کئے تب ہی برہما۔ وشنو اور شوجی اور اس علام کا پھیلاؤ پیدا کیا۔ اے خدا یہ سارے تیرے در کے بھکاری ہیں تو سب کو نعمتوں سے نوازنے والاہے اور نعمتیں عنیات کرتاہے اور خیالات کے مطابق دیتاہے (4)
اے سب کے رہبر خدا تو تیتس کروڑ فرشتوں کو بھی دیتا ہے جو تیرے در کے بھکاری ہیں۔ اور انہیں نعمتیں دینے کے باوجود تیرے خزانے میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی ۔ الٹے برتن میں کچھ یا کوئی چیز نہیں پڑ سکتی ۔ مراد جب انسان کا ذہن و قلب راہ راست پر اور پاک نہ ہو تو اس میں روحانی زندگی کا فلسفہ ۔ واعظ پندو نصائح اور الہٰی نام کی آب حیات اپناتا ثر نہیں ڈال سکتی ہے (5) خدا رسیدہ روحانی سکونمیں اور ذہنی ساکن ہو نے کے باوجود تیری سلامتی کہتے ہیں۔ جیسی جیسی کسی کے دل میں پیاس اور خواہش ہوتی ہے اسی قسم کی بھیک دیتا ہے (6) مگر خوش قسمت اور بلند قسمت ہیں وہ انسان جو اپنے مرشد کے بتائے ہوئے صراط مستقیم پر زندگی کا سفر جاری کرتے ہیں۔ مرشد بھی مانند خدا ہوتا ہے جو انسان اپنے ذہن میں کلام مرشد کو سمجھتے ہیں۔ روحانی واخلاقی موت ان کے نزدیک نہیں پھٹکتی (7) اس لئے نہ ابنہ پھر کبھی خدا سے دیگر کوئی چیز نہیں مانگتا لہذا خدا سے میری یہی التجا ہے کہ بیداگ الہٰینام یعنی سچ وحقیقت کی محبت اور پیار عنایت فرما۔ نانک پپیہا آبحیات رو حانی زندگی عنیات کرنے والے کی بھیک مانگتا ہے اے خدا اپنی حمدو ثناہ اپنی کرم وعنایت سے بخشش کر۔
گوُجریِ مہلا ੧॥
اےَ جیِ جنمِ مرےَ آۄےَ پھُنِ جاۄےَ بِنُ گُر گتِ نہیِ کائیِ ॥
گُرمُکھِ پ٘رانھیِ نامے راتے نامے گتِ پتِ پائیِ ॥੧॥
بھائیِ رے رام نامِ چِتُ لائیِ ॥
گُر پرسادیِ ہرِ پ٘ربھ جاچے ایَسیِ نام بڈائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اےَ جیِ بہُتے بھیکھ کرہِ بھِکھِیا کءُ کیتے اُدرُ بھرن کےَ تائیِ ॥
بِنُ ہرِ بھگتِ ناہیِ سُکھُ پ٘رانیِ بِنُ گُر گربُ ن جائیِ ॥੨॥
اےَ جیِ کالُ سدا سِر اوُپرِ ٹھاڈھے جنمِ جنمِ ۄیَرائیِ ॥
ساچےَ سبدِ رتے سے باچے ستِگُر بوُجھ بُجھائیِ ॥੩॥
گُر سرنھائیِ جوہِ ن ساکےَ دوُتُ ن سکےَ سنّتائیِ ॥
اۄِگت ناتھ نِرنّجنِ راتے نِربھءُ سِءُ لِۄ لائیِ ॥੪॥
اےَ جیِءُ نامُ دِڑہُ نامے لِۄ لاۄہُ ستِگُر ٹیک ٹِکائیِ ॥
جو تِسُ بھاۄےَ سوئیِ کرسیِ کِرتُ ن میٹِیا جائیِ ॥੫॥
اےَ جیِ بھاگِ پرے گُر سرنھِ تُم٘ہ٘ہاریِ مےَ اۄر ن دوُجیِ بھائیِ ॥
اب تب ایکو ایکُ پُکارءُ آدِ جُگادِ سکھائیِ ॥੬॥
اےَ جیِ راکھہُ پیَج نام اپُنے کیِ تُجھ ہیِ سِءُ بنِ آئیِ ॥
کرِ کِرپا گُر درسُ دِکھاۄہُ ہئُمےَ سبدِ جلائیِ ॥੭॥
اےَ جیِ کِیا ماگءُ کِچھُ رہےَ ن دیِسےَ اِسُ جگ مہِ آئِیا جائیِ ॥
نانک نامُ پدارتھُ دیِجےَ ہِردےَ کنّٹھِ بنھائیِ ॥੮॥੩॥
لفظی معنی:
جنم مرے آوے فن جاوے ۔ تناسخ۔ گت۔ نجات۔ خوشحالی ۔ آزادی ۔ نامے راتے ۔ سچ اور حقیقت میں محو ومجذوب (1) گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ ہر پربھ جاپے ۔ خدا کو چاہتا ہے ۔ نام وڈائی ۔ سچ و حقیقت کی عظمت حشمت (1) رہاؤ۔ بہو بھیکھ ۔ بہت سے بھیس ۔کریہہ ۔ بناتے ہیں۔ بھکھیا۔ خیرات۔ ادر۔ پیٹ بھرنے کے لئے ۔ بن ۔ بغیر ۔ ہر بھگت ۔ الہٰی پریم ۔ عبادت۔ پرانی ۔ انسان۔ گربھ ۔ غرور ۔ تکبر ۔ گھمنڈ (2) کال ۔ موت۔ سر اوپر۔ سر پر کھڑی ہے ۔ یعنی ضروری ہے ۔ ٹھاڑے ۔ کھڑا ہے ۔ ویرائی ۔ دشمن۔ باپے ۔ بچے ۔ ستگر بوجھ بجھائی ۔ سچے مرشد نے سمجھائیا ہے (3) جوہ۔ زیر نظر۔ تاک ۔ دوت ۔ دشمن۔ سنتائی ۔ ایذار سائی ۔ اوگت۔ لافناہ ۔ جس کی حالت بیان نہ کی جا سکے ۔ ناتھ ملاک۔ نرنجن راتے ۔ بیداغ خدا میں محو ومجذوب۔ (4) نام درڑہو۔ الہٰی نام جو سچ اور حقیقت ہے ۔ دل میں مکمل طور پر بساؤ۔ ستگر ٹیک ٹکائی۔ سچے مرشد نے آسرا دیا (5) بھاگ ۔ ۔ قسمت۔ سرن۔ پناہ۔ زیر ۔ سایہ ۔ بھائی۔ اچھی لگی ۔ اب تب۔ ہر وقت۔ ایکو ایک واحد وحدت۔ پکاریو۔ پکارتا ہوں۔ زبان سے دہراتا ہوں۔ آدجگاد سکھائی۔ جواول و آخر مددگار ہے (6) بیج ۔ عزت۔ بن آئی ۔ واسطہ۔ تعلق ۔ پریم پیار۔ درس۔ دیدار ۔ ہونمے ۔ خودی (7) ہردے کنٹھ۔ دل میں۔ اور گللے میں با زبان ۔
ترجمہ:
اے انسانوں خدا سے دل لگاؤ محبت کرؤ رحمت مرشد سے خدا سے محبت کرتے ہیں الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت میں محو ومجذوب رہتے ہیں الہٰی نام کی بلند عظمت پاتے ہیں (1) ۔ رہاؤ۔ بغیر مرشد کے خیالات میں تذبذب رہتا ہے اور مریدان مرشد سچ اور حقیقت اپنا کر خوشحالی ۔ خوشی اور عزت پاتے ہیں (1) اے انسانوں سچ اور حقیقت بھلا کر اور الہٰی پیار کے روحانی سکون حاصل نہیں ہو سکتا ۔ اورسایہ مرشد کے بغیر غرور اور تکبر دور نہیں ہوتا انسان پیٹ بھرنے کے لئے گھر گھر سے خیرات مانگنے کے لئے طرح طرح کے بھیس اور بناوٹیں کرتاہے (2)
روحانی موت ہر وقت سر پر موجودرہتی ہے ۔ جو پیدائش سے ہی زندگی کی دشمن ہے ۔ جو انسان سچے کلام میں محو و مجذوب رہتے ہیں اس سچے بچ جاتے ہیں۔ کیونکہ سچے مرشد نے انہیں اپنے درس سے آگاہ کر دیا ہوتا ہے ۔ (3) جو زیر سایہ مرشد ہے اسے روحانی موت پانی زیر نظر نہیں رکھ سکتی نہ اسے کوئی عذاب پہنچا سکتی ہے وہ پاک خدا کی یادمیں محو ومجذوب رہتے ہیں (4) اے انسانوں الہٰی نام جو سچ اور حقیقت ہے اسے مستقل طور پر اپنے دل میں ساؤ اور مرشد کا سہارا اور آسرا لو ۔ اور اپنے کئے اعمالوں کا مجموعہ الہٰی یاد کے بغیر مٹائیا نہیں جا سکتا جو خدا چاہتا ہے وہی ہوتا ہے کئے اعمال مٹائے نہیں جا سکتے (5)
اے دل بھاگ کر مرشد کے زیر سایہ آئیا ہوں مجھے دوسرا کوئی پیار ا نہیں ہمیشہ واحد خدا کا سچا نام ہی یاد کرتا ہوں جو روز اول سے ہر دور زماں میں مددگار دوست چلا آرہا ہے (6) اے خدا اپنے نام کی عزت رکھو مریی ہمیشہ تیرے ساتھ ہی محبت اور پیار بنا ہوا ہے کرم وعنایت فرمایئے دیدار مرشد کر ایئے ۔ تاکہ کلام مرشد س خودی کوجلا دوں (7) اے خداتجھ سے کونسی خیرات مانگو کوئی چیز اس عالم میں پیداہوا ہے وہ مٹ جانے والا ہے ۔ خادم نان ک کو اپنا نام سچ اورحقیقت ہی عنایت فرماتا کہ اسے گلے کی تسبح بنا لوں۔
گوُجریِ مہلا ੧॥
اےَ جیِ نا ہم اُتم نیِچ ن مدھِم ہرِ سرنھاگتِ ہرِ کے لوگ ॥
نام رتے کیۄل بیَراگیِ سوگ بِجوگ بِسرجِت روگ ॥੧॥
بھائیِ رے گُر کِرپا تے بھگتِ ٹھاکُر کیِ ॥
ستِگُر ۄاکِ ہِردےَ ہرِ نِرملُ نا جم کانھِ ن جم کیِ باکیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ گُنھ رسن رۄہِ پ٘ربھ سنّگے جو تِسُ بھاۄےَ سہجِ ہریِ ॥
بِنُ ہرِ نام ب٘رِتھا جگِ جیِۄنُ ہرِ بِنُ نِہپھل میک گھریِ ॥੨॥
اےَ جیِ کھوٹے ٹھئُر ناہیِ گھرِ باہرِ نِنّدک گتِ نہیِ کائیِ ॥
روسُ کرےَ پ٘ربھُ بکھس ن میٹےَ نِت نِت چڑےَ سۄائیِ ॥੩॥
اےَ جیِ گُر کیِ داتِ ن میٹےَ کوئیِ میرےَ ٹھاکُرِ آپِ دِۄائیِ ॥
نِنّدک نر کالے مُکھ نِنّدا جِن٘ہ٘ہ گُر کیِ داتِ ن بھائیِ ॥੪॥
اےَ جیِ سرنھِ پرے پ٘ربھُ بکھسِ مِلاۄےَ بِلم ن ادھوُیا رائیِ ॥
آند موُلُ ناتھُ سِرِ ناتھا ستِگُرُ میلِ مِلائیِ ॥੫॥
اےَ جیِ سدا دئِیالُ دئِیا کرِ رۄِیا گُرمتِ بھ٘رمنِ چُکائیِ ॥
پارسُ بھیٹِ کنّچنُ دھاتُ ہوئیِ ستسنّگتِ کیِ ۄڈِیائیِ ॥੬॥
ہرِ جلُ نِرملُ منُ اِسنانیِ مجنُ ستِگُرُ بھائیِ ॥
پُنرپِ جنمُ ناہیِ جن سنّگتِ جوتیِ جوتِ مِلائیِ ॥੭॥
توُنّ ۄڈ پُرکھُ اگنّم تروۄرُ ہم پنّکھیِ تُجھ ماہیِ ॥
نانک نامُ نِرنّجن دیِجےَ جُگِ جُگِ سبدِ سلاہیِ ॥੮॥੪॥
لفظی معنی:
اس اشٹپدی میں گرو نانک صاحب خدا کے اوصاف بیان کرتے ہیں کہ خدا بخشند و رحمدل ہے وہ انسان کی خاندان کی صفت سے بے نیاز اس کے الہٰی عشق و محبت کو قبول کرتاہے ۔ مدھم ۔ درمیانہ ۔ ہر ہر ناگت ۔ خدا کے زیر سایہ ۔ہر کے لوگ۔ خدائی ۔خدمتگار ۔ نام رے ۔ سچ اورحقیقت میں محو ومجذوب۔ کیول ۔ سرف۔ ویراگی ۔ طار ق الدنیا ۔ سوگ۔ افسوس۔ غمناک ۔ وجوگ ۔ جدائی ۔ وسرجت ۔ بھلائے ہوئے ۔ روگ۔ بیماری (1) گر کرپا۔ رحمت مرشد ۔ بھگت ٹھاکر۔ الہٰی خدمت و پیار۔ ستگر نہ واں۔ کلام سچے مرشد کا ۔ ہر دے ۔ دلمیں۔ ہر نرمل۔پاک خدا۔ نہ جم کان ۔ نہ موت کے فرشتے کی محتاجی ۔ نہ جسم کی باقی نہ فرشتہ موت کا روحانی یااخلاقی حساب باقی رہتا ہے (1) رہاؤ۔ ستگر واک ۔ سچے مرشد کا کلام۔ درسن ۔ پندو و اعظ۔ ہر گن الہٰی وصف۔ رسن۔ زبان۔ سہج ۔ قدرتی طور پر ۔ پربھ تنگے ۔ الہٰی صربت و محبت۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ جگ ۔ جیون ۔ علامی زندگی ۔ دنیای میں زندگی گذارنا ۔ نہفل۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ میک گھری ۔ ایک پل ۔ گھڑی با لمحہ کے لئے (2) کھوٹے ۔ ناپاک ۔ فریب کار۔ دہوکار باز۔ ٹھور۔ ٹھکانہ ۔ گھر باہر۔ کہیں۔ نندک ۔ بد گوئی ۔ برائی کرنے والے کو ۔ گت۔ روحانی یا اخلاقی حالت۔ روس ۔ غصے ۔ بخشش ۔ کرم وعنایت (3) دات۔ دی ہوئی نعمت ۔ تحفہ ۔ ٹھاکر۔ مالک ۔ آقا۔ سوائی ۔ زیادہ ۔ ۔ دوائی ۔ دلائی ہوئی ۔ نندک نرکالے ۔ مکھ نند۔ جن گر کی دات نہ بھائی۔ جنہیں مرشد کی دی ہوئی نعمت اچھی نہیں لگتی ۔ ان کے بد گوئی کرنے والوں کے رخ ملامت زدہ اور سیاہ ( معلوم دینے ) نظر آنے لگتے ہیں (4) سرن پرے ۔ زیر سایہ آنے پر۔ بخشش۔ اپنی کرم وعنایت اور رحمت سے ۔ بلم۔ دیری ۔ آدہو ارائی ۔ آدھی رائی کے باربر۔ آنند مول۔ سکون کی بنیاد۔ ناتھ سر ناتھا۔ مالکوں کا مالک (5) رویا۔ وسیا۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ واعظ مرشد۔ پندو نصائح مرشد۔ بھرمن۔ بھڑکاہٹ۔ بھٹکن ۔ دوڑ دہوپ۔ چکائی ۔ ختم کی ۔ مٹائی ۔ پارس ۔ ( اس ) وہ قیمتی با وصف اشیا۔ بھیٹ ۔ ملاپ ۔ کنچن ۔ سونا۔ دھات۔ معمولی اشیا ۔ لوہا وغیرہ ۔ ست سنگت ۔ سچی صحبت و قربت ۔ ودیائی ۔ عطمت (6) ہر جل نرمل۔ خدا ایک پاک آبہے ۔ من اسنائی ۔ اور قلب انسانی انسانی من۔ اشنانی ۔ غسل کرنے والا۔ مجن ستگر بھالی ۔ سچا مرشد اس پاک الہٰی نام سچ اور حقیقت مین غسل کرانے والا ہے ۔ پنرپ۔ دوبارہ ۔ جن سنگت۔ خادمان خدا کا خادم ۔ جوتی ۔ جوت ۔ نور الہٰی سے نور انسانی کا ملاپ (7) وڈپرکھ ۔ بلند عظمت۔ اگم ۔ انسانی عقل و ہوش سے بلند تر۔ تروور۔ درخت۔ شجر۔ پنکھی ۔ پر ندے ۔ نام نرنجن۔ بیداگ پاک الہٰی نام ۔ سچ اور حقیقت ۔ جگ جگ ۔ ہر دور زماں میں۔ صلاحی ۔ اس کی صفت صلاح کرتے رہیں۔
ترجمہ:
اے براداران ملت الہٰی عشق و محبت و عبادت و خدمت خدا رحمت و مرشد کی کرم و عنایت سے ہی ہو سکتی ہے ۔ جس انسان نے سچے مرشد کا پاک کلام پندو نصائح و درس سے پاک الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بسالیا اسے فرشتہ موت و محاسب حیات انسانی کے حساب کی باقی ختم ہوجاتی ہے ۔ اور محتاجی نہیں رہتی ۔ رہاؤ۔ اے انسانوں جو عبادت خدا کرتے ہیں اور سایہ الہٰی میں بستے ہیں نہ انہیں عظمت و پستی اور درمیانی ذات و خاندانی کا خیال ہوتا ہے وہ صرف الہٰی نام میں محو ومجذوب رہتے ہیں بلکہ اس کے لطف میں محظوظ رہتے ہیں۔ اور طارق ہوکر جدائی غمگینی اور عارضہ بھلا دیتے ہین (1) زبان سے الہٰی صحبت و قربت میں صفت صلاح کرتے ہیں اور قدرتاً الہٰی رضا و رغبت میں رہ کر راضی رہتے ہیں الہٰی نام کے بغیر زندگی بیکار اور بیفائدہ سمجھتے ہیں۔ اور زندگی ایک ایک لمحہ بغیر خدا بیکار ہوجاتا ہے (2)
اندرونی طور پر ظاہر اور باطن دہوکا باز اور فریبی کو روحانی سکون اور ٹھکانہ نہیں ملتا کیونکہ اس کی اپنی اخلاقی روحانی حالت ٹھیک نہیں ہوتی ۔ غصے کا اظہار کرنے پر بھی خدا پانی کرم وعنایت اور مہربانیاں بند نہیں کرتا بلکہ اسمیں اضافہ ہوتا رہتا ہے (3)
مرشد کی عطا کی ہوئی نعمت ختم نہیں کر سکتا کیونکہ یہ خود خدا کی دلائی ہوتی ہے جن بد گوئی کرنے والوں یہ نعمت پسند نہیں آتی لہذا بد گوئی کی وجہ سے ان کے رخ سیاہ دکھائی دینے لگتے ہیں (4) اے انسانوں جو سایہ خدا میں رہتے ہیں خدا اپنا ملاپ ان سے کرنے میں ذرہ بھر اور ایک لمحہ کے لئے بھی دیر نہیں کرتا۔ خدا روحانی سکون کا ایک چشمہ ہے اور سب سے بڑا آقا ہے اور سچا مرشد ملاپ کراتا ہے (5) اے انسانوں خدا رحمتوں کا چشمہ ہے اور سب جانداروں پر رحمت برساتا ہے جو انسان سبق مرشد سے اسے یاد کرتا ہے اس کی بھٹکن مٹ جاتی ہے ۔ جیسے لوہا پارس کیچھوہ سے سونا ہو جاتا ہے ایسے ہی خدا رسیدہ پاکدامن لوگوں کی سچی صحبت و قربت کی عطمت و شہرت ہے اس سے انسان کو روحانی واخلاقی پا کیزگی حاصل ہوتی ہے (6) خدا پاک آ یا پانی ہے اور انسان اس پاک آب میں غسل کرنے والا اور سچا مرشد غسل کرنے والا ہے اس سے انسانی دل غسل کرکے روحانی واخلاقی پاکیزگی حاصل کرتا ہے ۔ ایسے انسان پاک صحبت سے تناسخ ختم ہوجاتاہے اور انسان یا انسانی نور الہٰی نور میں مدغم ہوجاتا ہے (7)
اے خدا تو ایک بھاری شجر کی مانند ہے انسانی عقل و ہوش و دانشمند سے بلند و بالا ہے اور ہم ایک پرندے جو تیرے زیر سیاہ رہتے ہیں۔ اے خدا خادم نانک کو اپنا پاک نام دیجئے تاکہ ہر وقت ہر دور زماں میں کلام مرشد کے وسیلے سے تیری حمدوثناہ کرتے رہیں۔
گوُجریِ مہلا ੧ گھرُ ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
بھگتِ پ٘ریم آرادھِتنّ سچُ پِیاس پرم ہِتنّ ॥
بِللاپ بِلل بِننّتیِیا سُکھ بھاءِ چِت ہِتنّ ॥੧॥
جپِ من نامُ ہرِ سرنھیِ ॥
سنّسار ساگر تارِ تارنھ رم نام کرِ کرنھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اے من مِرت سُبھ چِنّتنّ گُر سبدِ ہرِ رمنھنّ ॥
متِ تتُ گِیاننّ کلِیانھ نِدھاننّ ہرِ نام منِ رمنھنّ ॥੨॥
چل چِت ۄِت بھ٘رما بھ٘رمنّ جگُ موہ مگن ہِتنّ ॥
تھِرُ نامُ بھگتِ دِڑنّ متیِ گُر ۄاکِ سبد رتنّ ॥੩॥
بھرماتِ بھرمُ ن چوُکئیِ جگُ جنمِ بِیادھِ کھپنّ ॥
استھانُ ہرِ نِہکیۄلنّ ستِ متیِ نام تپنّ ॥੪॥
اِہُ جگُ موہ ہیت بِیاپِتنّ دُکھُ ادھِک جنم مرنھنّ ॥
بھجُ سرنھِ ستِگُر اوُبرہِ ہرِ نامُ رِد رمنھنّ ॥੫॥
گُرمتِ نِہچل منِ منُ مننّ سہج بیِچارنّ ॥
سو منُ نِرملُ جِتُ ساچُ انّترِ گِیان رتنُ سارنّ ॥੬॥
بھےَ بھاءِ بھگتِ ترُ بھۄجلُ منا چِتُ لاءِ ہرِ چرنھیِ ॥
ہرِ نامُ ہِردےَ پۄِت٘رُ پاۄنُ اِہُ سریِرُ تءُ سرنھیِ ॥੭॥
لب لوبھ لہرِ نِۄارنھنّ ہرِ نام راسِ مننّ ॥
منُ مارِ تُہیِ نِرنّجنا کہُ نانکا سرننّ ॥੮॥੧॥੫॥
لفظی معنی:
بھگت ۔ پریم پیار ۔ ۔ ارادھتا۔ یاد کرتے ہیں۔ سچ پیاس۔ سچی خواہش ۔ تمنا۔ برم ہت ۔بھاری پیار پریم کے ساتھ ۔ بلل بلاپ بنتیا ۔ آہ وزاری سے گذارش کرنی ۔ چت ۔ دل ہتا۔ پریم (1) ہر سرنی ۔ الہٰی پناہ۔ سنسار ساگر۔ عالم ایک سمندر۔ تار ترن۔ عبور کرانے والا۔ رام نام کر کرنی ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت پر مبنی اعمال کر (1) رہاؤ۔ مرت۔ موت۔ شبھ چنتا ۔ نیک خیال۔ گر سبد۔ کلام مرشد۔ ہر رمن۔ الہٰی محویت ۔ مت ۔ سمجھ ۔ تت۔ خلاصہ ۔ بنیادی نظریہ ۔ گیان ۔ علم وادب۔ کلیان ۔ خوشحالی ۔ ندھان۔ خزانہ ۔ ہر نام من رمن۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت دل میں بسانا (2) چل چت۔ بھٹکتا دل یا زہن۔ دت۔ دولت ۔ بھرما بھرما۔ بھٹکن ۔ دوڑ دہوپ۔ جگ ۔ دنیا۔ موہ ۔ محبت۔ مگن ۔ مست۔ ہت ۔ پیار۔ تھر ۔ مستقل ۔ گرواک ۔ کلام مرشد۔ سبد رت۔ کلام میں محو یت سے (3) بھر مات۔ بھٹکنے سے ۔ بھرم ۔ وہم وگمان ۔ شک و شہبات ۔ چکئی ۔ ختم ہوتے ہیں۔ جگ جنم۔ دنیاوی زندگی ۔ بیادھ ۔ بیماری ۔ کھپ۔ ذلالت و خواری ۔ استھان۔ مقام۔ نیہکول ۔ بلا خواہشات ۔ بغیر تمناؤں کے ۔ ست ۔ صدیوی ۔ سچ ۔ متی ۔ عقل ۔ سوچ۔ نام تپ ۔ حقیقت پر ستی (4) ہیت ۔ پیار۔ بیاپت ۔ محو ومشغول ہے ۔ دکھ ۔ عذاب ۔ تکلیف۔ ادھک ۔ زیادہ ۔ بھج سرن ۔ سایہ خدا میں رہو ۔ اوبھریہہ۔ بچاؤ ہے ۔ رو رمن۔ دلمیں بسانا (5) گرمت۔ درس مرشد۔ نہچل۔ مستقل۔ من من من ۔ دل قبول کرتا ہے ۔ سہج وچار۔ پر سکون خیالات ۔ سومن۔ وہ دل ۔ نرمل۔ پاک ۔جت ۔ جس میں۔ ساچ ۔ سچ و حقیقت ۔ نام الہٰی۔ انتر ۔ دلمیں۔ گیان رتن سار ۔ علم کا حقیقی سرمایہ ہے (6) بھے ۔ خوف ۔ بھائے ۔ رپیم ۔ پیار ۔ بھوجل۔ خوفناک دنیاوی زندگی کا سمندر۔ چت لائے پر چرنی ۔ پائے الہٰی سے د ل لگا ۔ پوتر پاون ۔ پاکیزگی حاصل کرنے والا۔ سریر ۔ جسم ۔ نو ۔ تب۔ سرن ۔ پناہ ۔ زیر سایہ (7) لب۔ لالچ۔ لوبھ لہہ۔ لالچ کی لہریں۔ نوارن ۔ دور کرنے والا۔ ہر نام راس من ۔ دل میں جب نام کا سرمایہ ہو۔نر نحنا بیداغ پاک خدا۔ سرن ۔ زیر سایہ ۔
ترجمہ:
اے بھائی ۔ الہٰی عشق و محبت رحمت مرشد سے ہی سکتی ہے ۔جس کے دل میں کلام و سبق مرشد سے پاک الہٰی نام بس گیا اسے فرشتے موت کی محتاجی اور اعمال کے حساب کی باقی نہیں رہتی جس کی وجہ سے فرشتہ موت کا دباؤ نہیں رہتا (1) رہاؤ۔
جو شخص خدا کی عبادت و ریاضت کرتے ہیں اور پیار اور پریم سے خدا کو یاد کرتے ہیں۔ ان کے د ل میں عشق کی امنگ اور خواہش اٹھتی رہتی ہے ۔ اور وہ آہیں بھرت اور عرض گذارتا ہے ۔ اور وہ الہٰی محبت میں روحانی سکون پاتے ہین (1) اے دل کلام مرشد پر عمل کرکے خدا کو یاد کرتا رہ ۔ برائیوںکومٹا کر نیک خیال اپنا یہی حقیقی و بنیادی علم و سمجھ ہے اس سے خوشحالی کا خزانہ الہٰی نام سچ و حقیقت سے اشتراک حاصل ہوتا ہے (2) دنیاوی سرمایہ دل کو بھٹکاتا اور بھٹکن میں لگاتا ہے ۔ دنیا اور عالم اس کی محبت میں محو رہتی ہے ۔ الہٰی عاشق خدا ترس اس خیال کو مستقل طور پر دل میں بس الیتے ہیں کہ الہٰی نام سچ اور حقیقت میں صدیوی قائم رہنے والا ہے اور مستقل مزاجی سے سبق و کلام مرشد کے وسیلے سے حمدوثناہ الہٰی میں محو رہتے ہیں (3) وہم وگمان سے بھٹکن ختم نہیں ہوتی انسان تناسخ کی بیماری میں ذلیل و خوار ہوتا رہتاہے ۔ الہٰی سایہ ایک ایسی جگہ اور ٹھکانہ ہے جو دنیاوی دولت اور سرمایہ سے طارق بناتا ہے ۔ الہٰی نام پر عمل ہی صحیح سوچ سمجھ اور درست خیال ہے (4 ) یہ عالم دنیاوی سرمائے کی محبت میں گرفتار ہے ۔ اس لئے تناسخ کا عذاب برداشت کرتا ہے اے انسان سچے مرشد کے زیر سایہ رہ ۔ اس میں تیرا بچاؤ ہے اور الہٰی نام دلمیں بسا (5) جو انسان مکمل طور پر اور مستقل طور پر سبق مرشد دل میں بسا لیتےہیں وہ مستقل مزاج ہوجاتے ہیں ۔ جس کے دل میں صدیوی سچا اور حقیقی خدا بس جائے وہ دل پاک و متبرک ہوجاتا ہے او ر علم و سمجھ کا قیمتی ہیرا بس جاتا ہے (6) اے دل الہٰی خوف اور ادب و آداب میں رہ الہٰی عبادت وریاضت کر اس طرح سے اس انسانی زندگی کےس مندر کو عبور کر سکے گا۔ مراد زندگی کا میاب بنا لیگا ۔ الہٰی نام سچ و حقیت سے انسانی قلب اور دل پاک اور متبرک ہوجاتا ہے اور پاک و متبرک بنانے والا ہے ۔ خدا کے زیر سایہ رہو (7) اے نانک۔ الہٰی نام سچ و حقیقت کو دل میں بساؤ یہ لالچ اور دنیاوی سرمائے کی امنگوں اور لہروں سےد ل کو دور رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ دل کو زیر کرؤ اور پاک خدا کے سایہ کے لئے استدعا کیجیئے ۔
گوُجریِ مہلا ੩ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
نِرتِ کریِ اِہُ منُ نچائیِ ॥
گُر پرسادیِ آپُ گۄائیِ ॥
چِتُ تھِرُ راکھےَ سو مُکتِ ہوۄےَ جو اِچھیِ سوئیِ پھلُ پائیِ ॥੧॥
ناچُ رے من گُر کےَ آگےَ ॥
گُر کےَ بھانھےَ ناچہِ تا سُکھُ پاۄہِ انّتے جم بھءُ بھاگےَ ॥ رہاءُ ॥
آپِ نچاۓ سو بھگتُ کہیِئےَ آپنھا پِیارُ آپِ لاۓ ॥
آپے گاۄےَ آپِ سُنھاۄےَ اِسُ من انّدھے کءُ مارگِ پاۓ ॥੨॥
اندِنُ ناچےَ سکتِ نِۄارےَ سِۄ گھرِ نیِد ن ہوئیِ ॥
سکتیِ گھرِ جگتُ سوُتا ناچےَ ٹاپےَ اۄرو گاۄےَ منمُکھِ بھگتِ ن ہوئیِ ॥੩॥
سُرِ نر ۄِرتِ پکھِ کرمیِ ناچے مُنِ جن گِیان بیِچاریِ ॥
سِدھ سادھِک لِۄ لاگیِ ناچے جِن گُرمُکھِ بُدھِ ۄیِچاریِ ॥੪॥
کھنّڈ ب٘رہمنّڈ ت٘رےَ گُنھ ناچے جِن لاگیِ ہرِ لِۄ تُماریِ ॥
جیِء جنّت سبھے ہیِ ناچے ناچہِ کھانھیِ چاریِ ॥੫॥
جو تُدھُ بھاۄہِ سیئیِ ناچہِ جِن گُرمُکھِ سبدِ لِۄ لاۓ ॥
سے بھگت سے تتُ گِیانیِ جِن کءُ ہُکمُ مناۓ ॥੬॥
ایہا بھگتِ سچے سِءُ لِۄ لاگےَ بِنُ سیۄا بھگتِ ن ہوئیِ ॥
جیِۄتُ مرےَ تا سبدُ بیِچارےَ تا سچُ پاۄےَ کوئیِ ॥੭॥
مائِیا کےَ ارتھِ بہُتُ لوک ناچے کو ۄِرلا تتُ بیِچاریِ ॥
گُر پرسادیِ سوئیِ جنُ پاۓ جِن کءُ ک٘رِپا تُماریِ ॥੮॥
اِکُ دمُ ساچا ۄیِسرےَ سا ۄیلا بِرتھا جاءِ ॥
ساہِ ساہِ سدا سمالیِئےَ آپے بکھسے کرے رجاءِ ॥੯॥
سیئیِ ناچہِ جو تُدھُ بھاۄہِ جِ گُرمُکھِ سبدُ ۄیِچاریِ ॥
کہُ نانک سے سہج سُکھُ پاۄہِ جِن کءُ ندرِ تُماریِ ॥੧੦॥੧॥੬॥
لفظی معنی:
نرت۔ ناچ۔ آپ۔ خودی ۔ چت ۔ دل ۔ تھر ۔ قائم۔ مستقل۔ مکت۔ آواز۔ اچھی ۔ خواہش۔ تمنا۔ (1) گر کے بھانے ۔ رضائے مرشد۔ جسم بھو۔ موت کے فرشتے کا خوف ۔ رہاؤ۔ آپ نچائے ۔ جسے خدا نچائے ۔ بھگت ۔ پریمی ۔ مارگ ۔ راستے (2) اندن۔ ہر روز۔ سکت نوارے ۔ دنیاوی دولت کی محبت مٹائے ۔ سوگھر ۔ ذہن کی بیدار ی ۔ نند ۔ غفلت ۔ سکتی گھر ۔ دنیاوی دولت میں۔ جگت۔ عالم ۔ سوتا۔ غفلت کی نید ۔ آورؤ۔ دوسرا۔ منمکہہ۔ خودی پسند۔ بھگت ۔ پریمی (3) سر۔ فرشتہ سیر ت ۔ نر ۔ انسان۔ ورت پکھ کرمی ۔ طارق الدنیا ۔ من جن ۔ رشی ۔ ولی اللہ ۔ سدھ ۔ خدا رسیدہ ۔ جنہوں نے زندگی کی منزل پالی ۔ سادھک ۔ جو روحانی یا اخلاقی منزل کے لئے کوشاں ہیں۔ گورکھ مرشد کے وسیلے سے ۔ بدھ ۔ عقل و ہوش (4) گھنڈ ۔ زمین کے حصے ۔ ٹکڑے ۔ بر ہمنڈ ۔ سارا عالم ۔ تر ے گن ۔ تینوں اوصاف ۔ ہر لو ۔ الہٰی محبت۔ جیئہ جنت۔ تمام جاندار ۔ کھانی چارے ۔ چاروں کانیں۔ مراد تمام جاندار انڈوں سے پیدا ہوانے والے ۔ جیر سے پیدا ہونے والے ۔ پسینے سے پیدا ہونے واے خود رو (5) بھاویہہ۔ چاہتا ہے ۔ گورمکھٓ سبد لو لائی ۔ مرشد کے وسیلے سے محبت کی کلام سے ۔ بھگت ۔ پریمی ۔ تت گیانی ۔ حقیقت کے جاننے والا (6) ابہا بھگت ۔ یہی ہے عبادت ۔ سچے سیو لو لاگے ۔ سچے صدیوی خدا سے پیار ہو۔ جیوت مرے ۔ دوران حیات طارق الدنیا ۔ مراد اس عالم میں زندگی گذارتے ہوئے برائیوں سے نجات پالینا ۔ سبد پندو نصائح مرشد کلام مرشد۔ سچ ۔ حقیقت۔ صدیوی ۔ پائیدار (7) اک دم ۔ ایک سانس۔ برتھا۔ بیفائدہ ۔ مائیا کے ارتھ ۔ دنیاو ی دولت کے لئے ۔ تت ۔ اصلیت (8) سمالئے ۔ یاد کیجئے ۔ رضائے ۔ آزاد مرضی (9) تدھ بھاویہہ۔ جو تو چاہتا ہے ۔ تیری رضا ہے ۔ ندر ۔ نگاہ شفقت ۔ نظر عنایت ۔ سہج سکھ ۔ روحانی یا اخلاقی سکون کا آرام ۔
ترجمہ:
اے د ل رھمت مرشد سے خودی ختم کرکے ارشادات مرشد پر عمل کر اگر سبق مرشد پر عمل کرے گا تو روھانیس کون حاصل ہوگا اگر رضائے مرشدی پر عمل کریگا تو موت کا خوف مٹ جائے گا (1) رہاؤ۔
میں ناچتا ہوں دل ناچتا ہے خودی مٹآ کر جو چاہتا ہوں خدا خواہش و تمنا اور مراد پوری ہوتی ہے جو شخص اپنے اپنے دل اور اپنے آپ کو مستقل مزاج بناتا ہے وہ دنیاو ی دولت کی غلامیوں سے نجات پا لیتا ہے (1)
اے بھائی جسے خدا خود اپنی رضا و رغبت میں چلاتا ہے اور اپنے عشق و محبت سے محظوظ کرتا ہے وہ خود ہی گاتا ہے اور سناتا بھی ہے اور دنیاوی دولت کی اندھی محبت سے صرا ط مستقیم پر گامزن کرتا ہے (2) جو انسان الہٰی رضا پر چلتا ہے اور نیاوی سرمائےکے تاثرات سے بیباق رکھتا ہے اپنے آپ کو خوشحالی صورت خدا دنیاوی سرمائے کی محبت اثر انداز نہیں ہوتی ۔یہ عالم دنیاوی سرمائے کی محبت کی غفلت میں سورہا ہے ۔ سرمائے کے لئے جہدو جہاد کرتا ہے دوڑ دہوپ میں مشغول ہے ۔ خودی کا مرید الہٰی عبادت نہیں کرسکتا (3) فرشتہ سیرت انسان دنیاوی کاروبار کرتے ہوئے اور ولی اللہ روحانی زندگی کی سمجھ کی سمجھداری سے اور الہٰی کرم و عنایت سے الہی رضا و رغبت والا طرز عمل اختیا رکرتے ہیں ۔ خدا رسیدہ روحانی زندگی کی منزل پر پہنچ کے اور متالشی جنہوں نے پہنچنے کا قصد کر رکاھ ہے جنہوںنے مرشد کے وسیلے سے اپنی عقل و ہوش الہٰی رابطے کے ذریعے سمجھ اور خایالت بنا لئے ہیں عمل پیرا ہیں (4) اے خدا سارے عالم برا عظم اور سارے ملکوں کے جاندار اور انسانی عادات ہیں ان کے تاثرات کے تابع اور تمام جاندار جو چاروں کانوں ۔ انڈوں ۔ جیر ۔ پسینہ اور خود رؤ ہیں عمل پیرا ہیں اور جن کو اے خدا تجھ سے رغبت و محبت ہے وہ بھی (5) اے خدا جو تیرے محبوب ہیں ۔ جس میں تو پیار کرتا ہے وہی خوشیاں مناتے ہیں ناچتے ہیں اور جو کلام مرشد سے مرشد کے ذریعے پیار کرتے ہیں وہی عابد و عاشق الہٰی اور حقیقی عالم اور حقیقت جاننے والے ہیں۔ جو تیری رضا میں راضی ہے (6) الہٰی عابد و محبوب وہی ہیں جن کے سچے خدا سے محبت ہے بغیر خدمت محبوب نہیں ہو سکتا ۔ جب انسان دنیاوی کاروبار کرتا ہوا دنیاوی دولت سے طارق وہجاتا ہے تب سبق مرشد پر غور و خوص سے وہی انسان حقیقت اصلیت کو سمجھتا پات اہے کوئی ہی (7) دنیاوی دولت کمانے اور حاصل کرنے کے لئے بہت سے لوگ جدو جہد کرتے ہیں مگر کوئی ہی اصلیت سمجھتا ہے ۔ رحمت مرشد سے وہی پاتا ہے اے خدا جس پر تیری کرم و عنایت ہے (8) ایک لمحہ بھر کے لئے خدا بھول جانے سے وہ وقت بیمراد اور فضول گذر جاتا ہے ۔ ہر لمحہ ہر انسان خدا کو یاد رکھو یہ ہی الہٰی رضا و عنایت ہے (9) اے خدا جنہیں تو چاہتا ہے وہی تیری رضا میں چلتے ہیں۔ جو کلام و سبق مرشد کا خیال رکھتے ہیں۔ اے نانک۔ بتا دے وہی روحانی سکون پاتے ہیں جن پر اے خدا تیری نظر عنایت و شفقت ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੪ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ہرِ بِنُ جیِئرا رہِ ن سکےَ جِءُ بالکُ کھیِر ادھاریِ ॥
اگم اگوچر پ٘ربھُ گُرمُکھِ پائیِئےَ اپُنے ستِگُر کےَ بلِہاریِ ॥੧॥
من رے ہرِ کیِرتِ ترُ تاریِ ॥
گُرمُکھِ نامُ انّم٘رِت جلُ پائیِئےَ جِن کءُ ک٘رِپا تُماریِ ॥ رہاءُ ॥
سنک سننّدن نارد مُنِ سیۄہِ اندِنُ جپت رہہِ بنۄاریِ ॥
سرنھاگتِ پ٘رہلاد جن آۓ تِن کیِ پیَج سۄاریِ ॥੨॥
الکھ نِرنّجنُ ایکو ۄرتےَ ایکا جوتِ مُراریِ ॥
سبھِ جاچِک توُ ایکو داتا ماگہِ ہاتھ پساریِ ॥੩॥
بھگت جنا کیِ اوُتم بانھیِ گاۄہِ اکتھ کتھا نِت نِیاریِ ॥
سپھل جنمُ بھئِیا تِن کیرا آپِ ترے کُل تاریِ ॥੪॥
منمُکھ دُبِدھا دُرمتِ بِیاپے جِن انّترِ موہ گُباریِ ॥
سنّت جنا کیِ کتھا ن بھاۄےَ اوءِ ڈوُبے سنھُ پرۄاریِ ॥੫॥
نِنّدکُ نِنّدا کرِ ملُ دھوۄےَ اوہُ ملبھکھُ مائِیادھاریِ ॥
سنّت جنا کیِ نِنّدا ۄِیاپے نا اُرۄارِ ن پاریِ ॥੬॥
ایہُ پرپنّچُ کھیلُ کیِیا سبھُ کرتےَ ہرِ کرتےَ سبھ کل دھاریِ ॥
ہرِ ایکو سوُتُ ۄرتےَ جُگ انّترِ سوُتُ کھِنّچےَ ایکنّکاریِ ॥੭॥
رسنِ رسنِ رسِ گاۄہِ ہرِ گُنھ رسنا ہرِ رسُ دھاریِ ॥
نانک ہرِ بِنُ اۄرُ ن ماگءُ ہرِ رس پ٘ریِتِ پِیاریِ ॥੮॥੧॥੭॥
لفظی معنی:
جیئرا ۔ دل ۔ من ۔ جیو۔ جیسے ۔ بانک ۔ بچہ ۔ کھیر ۔ دودھ ۔ آدھاری ۔ آسرا۔ اگم ۔ انسانی عقل و ہو ش سے بلند تر ۔ اگوچر۔ عقل و ہوش سے بلند جو بیان نہ ہو سکے ۔ پربھ ۔ خدا ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان (1) من رے ۔ اے د ل ۔ ہر کیرت ۔ الہٰی حمدوثناہ۔ نام سچ و حقیقت۔ انمرت جل۔ آبحیات۔ زندگی روحانی واخلاقی بنانے وال پانی (1) رہاؤ۔ سنک ۔ برہما اک بیٹا ۔ سندن و نارو۔ الہٰی عابد۔ من ۔ ولی اللہ ۔ بنواری ۔ جنگلات کا مالک مراد خدا۔ سر ناگت۔ زیر سایہ یا پناہ ۔ پیج ۔ عزت (2) الکھ ۔ جسکا حساب نہ ہو سکے ۔ نرنجن۔ بیداگ۔ مراری ۔ خدا۔ جا چک ۔ بھکاری ۔ داتا۔ دینے والا۔ سخی ۔ ماگیہہ ہاتھ پساری ۔ ہاتھ پھیلا کر مانگتے ہیں (3) اتم ۔ بلند عظمت ۔ اکتھ ۔ نا قابل بیان ۔ کتھا ۔ کہانی ۔ نت نیاری ۔ ہر روز علیحدہ ۔ نئی ۔ تن ۔ ان کا ۔ کل ۔ خاندان (4) منمکھ ۔ مرید من ۔ خودی پسند۔ دبدھا ۔ دوچتی ۔ دوسری سوچ۔ درمت۔ کھوٹی عقل ۔ غلط سمجھ ۔ دیاپے ۔ بستی ہے ۔ جن انتر ۔ جن کے دلمیں ۔ موہ غباری ۔ محبت کی آندھی ۔ سن پرواری ۔ مو خادنان ۔ قبیلہ (5) نند گ ۔ بد گو۔ برائی کرنے والا۔ مل ۔ میل ۔ نا پاکیزگی ۔ مل بھکھ ۔ گندگی کھانے والا۔ مائی دھاری ۔ مادہ پرست۔ اروار نہ پار ۔ نہ پار والے کنارے نہ ادھرے ۔ کنارے (6) پر پنچ ۔ پان مایات کا پھیلاؤ۔ کھیل تماشہ ۔ کل ۔ ہنر ۔ کا ریگری ۔ طریقہ ۔ سوت۔ دھاگا۔ نظام۔ سوت کھنچے ۔ نظام ختم کرے ۔ ایکنکاری ۔ واحد ۔ وحدت (7) رسن رسن۔ زبان کے لطف سے ۔ رس۔ مزہ ۔ گاویہہ۔ صفت صلاح۔ ہر گن ۔ الہٰی توصیف۔ ہر رس پریت ۔ پیاری ۔ الہٰی لطف سے محبت۔
ترجمہ:
اے دل ۔ الہٰی حمدوثناہ سے دنیاوی زندگی جو ایک سمند رکی مانند ہے عبور کیا جا سکتا ہے روحانی واخلاقی زندگی عنیات کرنے والا نام الہٰی جو سچ اور حقیقت ہے آبحیات یعنی روحانی زندگی دینے والا پانی ہے جو زیر سایہ مرشد رہنے سے ملتا ہے مگر ملتا انہیں ہے جن پر اے خدا تیری کرم وعنیات ہے (1) رہاؤ۔ خدا کے بغیر یہ زندگی اور دل رہ نہیں سکتا ۔ جیسے دودھ کے بغیر بچہ نہیں رہ سکتا اے بھائی خدا جو انسانی رسائی سے باہر ہے جسے بیان کرنا نا ممکن ہے اور محال ہے سایہ مرشد میں رہنے سے ملتا ہے ۔ میں قربان ہوں اس مرشد پر(1) اے بھائی ۔س نک سنندن برہما کے بیٹے اور ناد جیسے ولی اللہ روز و شب خدا کو ہی یاد کرتے ہیں اور پر ہیلاد الہٰی پریمی جب سایہ خدا میں تو خدا نے اس کی عزت بچائی (2) سارے عالم میں واحد پاک بیداغ خدابس رہا ہے اور اسی کے نور سے یہ عالم روشن ہے ۔ جو آنکھوں سے اوجھل اور بیلاگ بے واسطہ ہے ۔ سارے عالم کے لوگ الہٰی در کے بھکاری ہیں جب کہ واحد خدا ہی سب کو نعمتیں عنایت کرنے والا سخی ہے اور سارے ہاتھ پھیلا کر اس سے مانگتے ہیں (3) عابدان الہٰی کا کلام بیش قیسمت اور پائیدار ہوجاتا ہے ۔ جو وہ گاتے ہیں اور نرالی و انوکھی صفت صلاح کرتے ہیں۔ ان کا اس دنیا میں پیدا ہونا جنم لینا ہی کامیاب ہوجات اہے ۔ وہ خود کامیابی حاصل کرتے ہیں اور خاندان کو کامیاب بناتے ہیں (4) اے بھائی ۔ خودی پسند اپنے من کے مرید دوہری سوچ اور بد عقلی میں مضمر رہتے ہیں کیونکہ ان کے دل میں دنیاوی دولت کی محبت کا اندھیرا چھائیا رہتا ہے ۔ انہیں خدا رسیدگان کی پندو و اعظ اچھی نہیں لگتی ۔ لہذا وہ معہ قبائل بدیوں کے سمند رمیں ڈوبے رہتے ہیں (5) بد گوئی کرنے والے بد گوئی سے دوسروں کی نا پاکیزگی دور کرتے ہیں ۔ مگر خود دنیاوی دولت کی محبت میں دوسروں کی بری کمائی دولت کھانے کا عادی ہوجات اہے جو انان خدا رسیدہ انسانوں کی بد گوئی کرتے ہیں وہ زندگی کے سمندر کے درمیان رہ جاتے ہیں کنارہ نہیں پاتے (6) اس عالم کا پھلاؤ خود خدا کا پیدا کیا ہوا ہے اور اس میں اپنی کار گیری اور طارق کا مظاہرہ کیا ہے اور سارا عالم اپنے نظام میں منسلک کر رکھا ہے اور جب چاہتا ہے اپنے نظام کو معطل کر دیتا ہے اور واحد رہ جاتاہے (7) جو اپنی زندگی کامیاب بنا نا چاہتے ہیں وہ ہمیشہ نہایت پریم و پیار سے الہٰی حمدوثناہ کرتے ہیں اور ان کی زبان الہٰی پیار سے پر لطف ہوجاتی ہے ۔ نانک خدا کے بغیر کسی اشیا کو نہیں مانگتا الہٰی نام کا لطف ہی پیارا ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
راجن مہِ توُنّ راجا کہیِئہِ بھوُمن مہِ بھوُما ॥
ٹھاکُر مہِ ٹھکُرائیِ تیریِ کومن سِرِ کوما ॥੧॥
پِتا میرو بڈو دھنیِ اگما ॥
اُستتِ کۄن کریِجےَ کرتے پیکھِ رہے بِسما ॥੧॥ رہاءُ ॥
سُکھیِئن مہِ سُکھیِیا توُنّ کہیِئہِ داتن سِرِ داتا ॥
تیجن مہِ تیجۄنّسیِ کہیِئہِ رسیِئن مہِ راتا ॥੨॥
سوُرن مہِ سوُرا توُنّ کہیِئہِ بھوگن مہِ بھوگیِ ॥
گ٘رستن مہِ توُنّ بڈو گ٘رِہستیِ جوگن مہِ جوگیِ ॥੩॥
کرتن مہِ توُنّ کرتا کہیِئہِ آچارن مہِ آچاریِ ॥
ساہن مہِ توُنّ ساچا ساہا ۄاپارن مہِ ۄاپاریِ ॥੪॥
دربارن مہِ تیرو دربارا سرن پالن ٹیِکا ॥
لکھِمیِ کیتک گنیِ ن جائیِئےَ گنِ ن سکءُ سیِکا ॥੫॥
نامن مہِ تیرو پ٘ربھ ناما گِیانن مہِ گِیانیِ ॥
جُگتن مہِ تیریِ پ٘ربھ جُگتا اِسنانن مہِ اِسنانیِ ॥੬॥
سِدھن مہِ تیریِ پ٘ربھ سِدھا کرمن سِرِ کرما ॥
آگِیا مہِ تیریِ پ٘ربھ آگِیا ہُکمن سِرِ ہُکما ॥੭॥
جِءُ بولاۄہِ تِءُ بولہ سُیامیِ کُدرتِ کۄن ہماریِ ॥
سادھسنّگِ نانک جسُ گائِئو جو پ٘ربھ کیِ اتِ پِیاریِ ॥੮॥੧॥੮॥
لفظی معنی:
خدا کی حضوری میں خدا کی صفت صلاح اور وڈیائی کرتے ہیں کہ جو اوصاف اس عالم میں عظمت سمجھتے ہیں وہ سب سے زیادہ خدا میں ہیں۔
راجن ۔ راجاؤں۔ بھومن۔ زمین داروں۔ ٹھاکر ۔ مالک ۔ آقا۔ کومن۔ قوم۔ سر ۔ بند عظمت (1) وڈو دھنی ۔ وڈا مالک ۔ اگما۔ اتنا بڑا جس تک انسانی رسائی نہیں ہو سکتی ۔ استت ۔ تعریف ۔ صفت۔ کرتے ۔ کرنے والے ۔ کرتار۔ پیکھ ۔ دیکھ کر ۔ بسما۔ حیران (1) رہاؤ ۔ داتن۔ دینے والے ۔ سخی ۔ نیمن۔ با برکت ۔ تیج ونسی ۔ رسئن ۔ لطف اندوز۔ راتا ۔محو (2) سورن ۔ سورما۔ بہادر۔ جنگجو ۔ بھوگن ۔ سرف کرنے والے ۔ تصارف ۔ گر سست۔ خانہ داری ۔ قبیلہ داری ۔ جوگن ۔ طارق الدنیا ۔ کرتن ۔کرنے والے ۔ کارباری ۔ آچارن ۔ با اخلاق۔ ساہن ۔ سرمایہ دار۔ شاہوکار۔ واپارن ۔ بیو پاری ۔ سوداگر۔ دربار ن ۔ حکمران۔ دربار ۔ حکمرانی ۔ سرن پالن ۔ ٹیکا۔ زیر سایہ آئے ہوئے کی عزت بچا لوں والوں کا سردار۔ لیتک ۔ کتنی ۔ گنی نہ جاییئے ۔ شمار نہیں کیا جاسکتا۔ سکھو سیکا ۔ سکے ۔ خزانے (5) نامن ۔ نامور۔ مشہور۔ گیانن ۔ عالموں ۔ علم کے ماہروں۔ جگتن ۔ طرز وطنہ جاننے والے ۔ طریقے ساز (6) سدھن۔ پاکباز ۔ جنہوں نے کامیابی حاصل کر لی ہے ۔ سدھا۔ کامیاب۔ کر من۔ اعمال کرنے والوںمیں۔ عمل کار (7) قدرت ۔ طاقت۔ سادھ سنگ ۔ پاکدامن کے ساتھ ۔ جس ۔ صفت۔ حمد ۔ تعریف ۔ ۔ ات ۔ نہایت۔
ترجمہ:
اے کار ساز کرتا ر۔ تو میرا با پے تو بھاری ملاک ہے تو انسانی رسائی اور عقل و ہوش سے بلند و بالا ہے اے کار ساز کرتار تیری کون کونسی ستائش کیجائے ۔ تجھے دیکھنے سے حیرانی ہو رہی ہے (1) رہاو۔ اے خدا نو راجاؤں میں سر کردہ راجہ ہے ۔ زمینداروں میں سب سے اعلے زمیندار اور سر داروں میں برھا سردار بلند خاندانوں میں بلند خاندان ہے (1) آسائش یافتہ لوگوں میں اسائش یافتہ خوشحالی اور نعمتوں کو دینے والوں میں بھاری سخاوت کرنے والا سخی ۔ بلند وقار اور حرمت والوں میں بلند حرمت و وقاری لطف اندوزوں میں بھاری لطف اندوز ہے (2) بہادروں اور جنگجیوں میں بہادر اور جنگجیو گہلاتا ہے ۔ دنیاوی لطف لینے والوں میں اول درجے کا لطف اندوز خانہ داروں اور قبیلہ داروں خدا تو کار سازوں میں کار ساز بلند اخلاقیوں میں بلند اخلا ق سرمایہ داروں میں بھاری سرمایہ دار اور سچا شاہو کار اور بیوپاریوں میں بیوپاری (4) حکمرانوں میں اعلے حکمران اور اندازوہ اور شمار نہیں ہو سکتا تیرے خزانوں کا (5) اے خدا ناموروں میں ہے تیری ناموری اور عالموں میں ہے تو علم دان اور طریقہ سازوں میں تو طریقے ساز زیارت کاروں میں زیارت کا (6) خدا رسیدگی حاصل کرنے والوں میں کامل خدا رسیدہ عاملوں میں سر کردہ علمدار اختیار داروں میں بھاری اختیار دار اور حکمرانوں میں اول حکمران (7) اے خد اہم کونسی طاقت ہے جیسے تیرا فرامن ہے ویسے ہم کہتے ہیں۔ اے نانک پاکدامنوں کی صحبت قربت میں الہٰی حمدوثناہ کیجیئے جو خدا کونہایت پیاری ہے ۔
گوُجریِ مہلا ੫ گھرُ ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ناتھ نرہر دیِن بنّدھۄ پتِت پاۄن دیۄ ॥
بھےَ ت٘راس ناس ک٘رِپال گُنھ نِدھِ سپھل سُیامیِ سیۄ ॥੧॥
ہرِ گوپال گُر گوبِنّد ॥
چرنھ سرنھ دئِیال کیسۄ تارِ جگ بھۄ سِنّدھ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کام ک٘رودھ ہرن مد موہ دہن مُرارِ من مکرنّد ॥
جنم مرنھ نِۄارِ دھرنھیِدھر پتِ راکھُ پرماننّد ॥੨॥
جلت انِت ترنّگ مائِیا گُر گِیان ہرِ رِد منّت ॥
چھیدِ اہنّبُدھِ کرُنھا مےَ چِنّت میٹِ پُرکھ اننّتُ ॥੩॥
سِمرِ سمرتھ پل مہوُرت پ٘ربھ دھِیانُ سہج سمادھِ ॥
دیِن دئِیال پ٘رسنّن پوُرن جاچیِئےَ رج سادھ ॥੪॥
موہ مِتھن دُرنّت آسا باسنا بِکار ॥
رکھُ دھرم بھرم بِدارِ من تے اُدھرُ ہرِ نِرنّکار ॥੫॥
دھناڈھِ آڈھِ بھنّڈار ہرِ نِدھِ ہوت جِنا ن چیِر ॥
کھل مُگدھ موُڑ کٹاکھ٘ز٘ز س٘ریِدھر بھۓ گُنھ متِ دھیِر ॥੬॥
جیِۄن مُکت جگدیِس جپِ من دھارِ رِد پرتیِتِ ॥
جیِء دئِیا مئِیا سربت٘ر رمنھنّ پرم ہنّسہ ریِتِ ॥੭॥
دیت درسنُ س٘رۄن ہرِ جسُ رسن نام اُچار ॥
انّگ سنّگ بھگۄان پرسن پ٘ربھ نانک پتِت اُدھار ॥੮॥੧॥੨॥੫॥੧॥੧॥੨॥੫੭॥
لفظی معنی:
ناتھ ۔ مالک ۔ نر ہر ۔ نر سنگھ ۔ انسان و شیر ۔ خدا جو اس نام سے منسوب ہے ۔ دین بندھو ۔ غریبوں ناتوانوں کا رشتہ دار ۔ پنت پاون۔ بد اخلاقیوں کو با اخلاق بنانے والا۔ نا پاکوں کو پاک بنانے والا۔ دیو۔ دیوتا۔ فرشتہ ۔ بھے تراس۔ خوف دور کرنے والا۔ کر پال۔ مہربان۔ گن ندھ ۔ اوصاف کا خانہ ۔ سپھل۔ سوآمی سیو ۔ اسا آقا جس کی خدمت برآور ہے (1) گوپال۔ مالک ۔ زمین ۔ کیسو۔ خوشنمابالوں والا۔ بھو سندھ ۔ خوفناک سمندر (1) رہاؤ۔ کام ۔ شہوت۔ کرؤدھ ۔ غصہ ۔ ہرن ۔ مٹانا۔ دور کرنا۔ مد۔ مستی ۔ محویت ۔ موہ۔ محبت۔ وہن ۔ جلانا۔ مرار ۔ خدا۔ من مکرند۔ دل کو خوشبودار بنانے والا۔ شہد۔ نوار۔ مٹانے والا۔ دھر نید ھر ۔ زمین کے سہارے ۔ پت ۔ راکھ ۔ عزت بچانے والاپر مانند ۔ بلند ترین پر سکون (2) جلت۔ جل وہی ۔ انک۔ بیشمار ۔ ترنگ ۔ لہریں۔ مائیا۔ دنیاوی مادیات سرمایہ۔ گر گیان ۔ علم مرشدی ۔ ہر ۔ خدا۔ رد۔ دل ۔ منت۔ منتر۔ سبد۔ کلام۔ چھید ۔ مٹا۔ اہنبندھ ۔غرور۔ تکبر۔ گھمنڈ۔ کرنامے ۔ رحمت کی شکل وصورت ۔ چنت ۔ فکر ۔ تشویش (3) سمر۔ یاد کر۔ پرکھ اننت۔ جو اعداد و شمار سے بعید ہے ۔ پل مہورت۔ پر پل ہر گھڑی ۔ ہر وقت سمرتھ ۔ قابل۔ لائق ۔ سہج سمادھ ۔ روحانی پر سکون توجہ ۔ جاپیئے ۔ مانگئے ۔ رج ۔ دہول پا۔ مادھ ۔ پاکدامن (4) متھن۔ جھوٹا ۔ درنت ۔ بد انجام۔ آسا۔ امید۔ باسنا۔ خواہش۔ تمنا۔ بکار ۔ بیفائدہ ۔ رکھ دھرم۔ فرض پورا کر ۔ بھرم بدار۔ شک و شبہات و بھٹکن مٹا۔ نرنکار ۔ آکار کے بغیر خدا (5) دھناڈ۔ دھن۔ دولت ۔ سرمایہ ۔ آڈھ ۔ الہٰی دولت ۔ چیئہ ۔ چیتھڑ۔ کھل مگدھ ۔ نہایت جاہل ۔ بد عقل ۔ کٹا کھ ۔ بے ایمان جاہل۔ گن مت دھیرج ۔ مستقل مزاج اور بھروسہ من ہوئے (6) جیون مکت ۔ دوران حیات آزاد خیال۔ ذہنی غلامی سے نجات۔ جگدیش ۔ آقائے عالم ۔ پر تیت ۔ وشواش۔ جیئہ دیا۔ جانداروں پر رحمت۔ مئیا۔ ترس۔ سر بتر۔ سب میں۔ رمن۔ بسا ہوا۔ پرم ہنسیہہ ریت ۔ خدا رسیدہ انسانوں کا رواج یا رسم ہے (7) دیت دیتا ہے ۔ درسن ۔ دیدار ۔ سرون۔۔ کان ۔ ہر جس ۔ الہٰی صفت صلاح۔ رسن۔ زبان۔ نام اچار۔ سچ و حقیقت کا بیان۔ انگ سنگ ۔ نزدیک ساتھ۔ پرسن۔ چھوہ۔ پتت ادھار ۔ بد اخلاقوں گناہگاروں کا آسرا۔
ترجمہ:
اے عالم اور زمین کے آقا خدا وند کریم اپنے زیر پناہ زیر سیاہ رکھ اور اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور کر نے کی طاقت عنایت کر اور عبور کر (1) رہاؤ۔ اے کل علام کے مالک اے نر سنگھ انسان وش یر اے غریب پرور بد اخلاقوں کو نیک بنانے والے ۔ خوف و ہراس مٹانے والے رحمان الرحیم اوصاف کے خزانے تیری خدمت و پیار و پریم انسانی زندگی کامیاب بنائی ہے (1) شہوت اور غصہ مٹانے وال اور محبت کی مستی جلانے والے دل کو خوشبودار بنانے والے تناسخ مٹانے والے اور عالم کے مالک عزت بچا اے سب سے اول اعلے سکون کے مالک (2) اے خدا دنیاوی سمرائے کی محبت کی آگ میں جل رہے انسانوں کے دل میں علم مرشدی ایک جادو کی طرح بسا۔ اے مجسمہ ترس خدا اے اعداد و شمار سے بریں اور ہرجائی ہمارا تکبر اور غرور دور کرکے ہمارے فکر و تشویشات مٹا (3) اے تمام قوتوں کی صلاحیت رکھنے والے تیری یاددھیان اور تمام تر توجات سے اپنی ہوش ہواس روحانی سکون میں دھیان لگائے رہوں ۔ اے غیرب پرور خوشدل میں پائے پاکدامن کی دہول مانگتاہوں (4) اے خدا جھوٹی محبت اور بد انجام امیدوں اور بری خواہشات سے میری عزت بچا مجھے فرض کی انجام کر اور بھٹکن مٹا من نے اے خدا بچاے (5) اے خدا جن کے پاس تن ڈھانپنے کے لئے چیتھڑے نہ تھے وہ تیرے اوصاف کے خزانے حاصل کر کے سر کردہ سرمایہ دار ہوئے ۔ نہایت جاہل۔ بیوقوف تیری نظر عنایت و شفقت سے با اوصاف ، دانا اور مستقل مزاج ہوئے (6) اے دل دوران حیات ذہنی غلامیوں سے نجات دلانے والے عالم کے مالک کا نام سچ اور حقیقت یاد کر اور دل میں یقین اور وشواس بنا اور سب سے مہربانی اور پیار اور پریم بھر اسلوک روارکھ اور خدا کو سب میں بستا سمجھ بلند روحانی شخصتوں کی یہی طرز زندگی ہے (7) خدا خود ہی اپنا دیدار عنایت کرتا ہے اور کانوں میں الہٰی صفت صلاح عنایت کرتا ہے سناتا ہے اور زبان کو اپنے نام کو بولنے کی قوت بیان سے سر فراز کرتا ہے اور ہر وقت حاضر ناظر ہے ۔ اے نانک الہٰی چھوہ بد کاروں اور گناہگاروں کو کامیاب بنانے والی ہے ۔
SGGS p. 508
گوُجریِ کیِ ۄار مہلا ੩
MISSING SABD -TEXT here
مراد:
1) سب سے اول خدا واحد تھا عالم کا وجود نہ تھا ۔
2) موت و پیدائش کا نظام پیار کرکے اپنے زیر فرمان عالم کا وجود قائم کیا اور اس میں اپنا نور بسائیا اور تین اوصاف پر مشتمل دنیاوی سمرایہ پیدا کرکے جانداروں اس میں مصروف کیا ۔
3) تینوں اوصاف پر مشتمل دنیاوی دولت کی زبردست محبت ہے اور گناہوں کی بنیاد ہے جو انسان کلام مرشد کے وسیلے سے خودی مٹاتا ہے اسے الہٰی ملاپ حاصل ہوجاتا ہے اور اس میں الحاق ہوجاتا ہے ۔ پاکدامنی حاصل کرتا ہے ،
4) دنیاوی دولت کی محبت سے چستی و چالاکی سے بج نہیں سکتے ۔ جو مرشد کے زیر سایہ رہ کر الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے اسے ملاپ حاصل ہوجاتا ہے ۔
5) بھیس اور ڈہونگ رچانے سے الہٰی قربت حاسل نہین ہوتی کلام مرشد کی وساطت سے الہٰی نام سچ حقیقت میں غسل کرنے اور اپنانے سے خواہشات کی آگ بجھتی ہے ۔
6) جس پر خدا کی رحمت و عنایت ہوتی ہے اس سے مرشد کا ملاپ ہوتا ہے اور مرشد کی کرم وعنا یت سے الہٰی نام سچ و حقیقت حاصل ہوتی ہے ۔
7) مرشد کے زیر سایہ قربت و صحبت سے جھگڑے ، گناہ جہالت بد نصیبی مٹتی ہے اور حمدوثناہ کی برکت و عنایت سے قلب نورانی ہوجاتا ہے اور روحانی سکون ملتا ہے ۔
8) مرشد کی صحبت و قربت اور زیر سایہ رہنے سے الہٰی رضا و رغبت حاصل ہوتی ہے اور الہٰی نام کی ریاض سے الہٰی ٹھکانہ حاصل ہوتا ہے ۔
9) خودی پسند انسان بد یوں بدکاریوں گناہوں اور دنیاوی لطفوں میں مست ہوکر عذاب برداشت کرتا ہے ۔
10) خواہ خدا انسان کے اندر بستا ہے تاہم انسان لطف اور مزے میں گرفتار رہتا ہے جب کہ خدا بیباق ہے اس لئے یکجائی کے باوجود خدا سے انسان کی جدائی رہتی ہے ۔
11) جھوٹ ، دہوکا فریب وغیرہ کے انسان کی ضمیر کو قعل لگے ہوئے ہیں مگر مرید من کو ان کا احساس نہیں رہتا لہذا یہ خدا سے دوری بنائے رکھتے ہیں۔
12) لالچ میں گرفتار من دنیاوی دولت کے لئے بھٹکتا رہتا ہے دنیاوی عزت و وقار اور اونچی ذات مددگار ثابت نہیں ہوتی لہذا انسان ہر دو عالموں میں زلیل و خوار ہوتا ہے ۔
13) جن پر خدا مہربان ہوتا ہے مرشد سے ملاتا ہے وہ ریاضت و عبادت کرتے ہیں خدا ان کے دل میں ظہور پذیر ہوتا ہے جس سے انسان سکون پاتا ہے ۔
14) جو مرشد کے زیر سایہ رہتے ہیں و ہ غفلت نہیں کرتے اور الہٰی نام کا لطف اُٹھاتے ہیں اور روحانی سکون پاتے ہیں۔
15) دنیاوی دولت کی محبت بھی خدا کی خدا پیدا کردہ ہے اور بری بڑی برکتوں والے اس کی گرفت میں گرفتار ہو جاتے ہیں ۔ مرشد کے وسیلے سے اس کی سمجھ آتی ہے اور غمی اور جدائی کا عذاب نہیں ستاتا۔
16) جس نے دنیاوی دولت کی محبت پیدا کی ہے اس کے آگے عرض و معروض کرنا ہی بہتر ہے اسے دنیاوی دولت کی محبت کا تاثر ختم ہوجاتا ہے اور اس سے پیدا ہوا عذاب مٹ جاتا ہے ۔
17) دنیاوی دولت سے محبت سے حفاظت کرنے والا محافظ بھی خود خدا ہے جو اسے یاد کرتےہیں وہ اس محبت کو چھوڑ کر بے نیاز بیفکر رہتے ہیں ۔
18) یہ عالمی سمندر بھی خود خدا ہے اسے عبور کرانے والا بھی خود ایک جہاز ہے ملاح بھی خود اور طریقہ کار بنانے والا بھی خود لہذا اس کی یاد سے تمام گناہ عافو ہوجاتے ہیں۔
مدعا:
1) اس عالم کو خدا نے خود پیدا کیا ہے اور اس میں اپنا نور سمائیا ہوا ہے اس تینوں اوصاف والی مادیات بھی خود خدا کی پیدا کی ہوئی ہے اس کے تاثرات سے ان کام اور کاروبار میں لگا رکھا ہے کسی طرح کی دانائی و چالاکی یا فریب اس محبت سے بچا نہیں سکتا ( پوڑی نمبر 1 تا 4 ) پوڑی نمبر 5 تا 11)
2) جس پر الہٰی رحمت ہو اسکا ملاپ مرشد سے ہوتا ہے مرشد کے زیر سایہ صحبت و قربت حمدوثناہ آب حیات میں غسل کی مانند ہے اس خواہشا کی آگ بجھ جاتی ہے ۔ الہٰی رضا میں رہنے کا طریقہ و سلیقہ سمجھ آتا ہے اور دل میں بستا ہے خودیا ور تکبر مٹتا ہے اور الہٰی عشق پیدا ہوتا ہے ۔
3) پوڑی نمبر (12 تا 15) خدا اس جسمانی قلعے میں آباد ہے ۔ مگر انسان نفسانی خواہشات ، شہوت پرستی ، غصے کی غضبناکی اور گناہوں و بدکاریوں میں ملبوس ہوکر خدا سے جدائی پائے ہوئے ہے اور جھوٹ فریب دہوکا بازی نے اسے خدا سے یعنی سچ و حقیقت سے جدا کر رکھا ہے اور لالچ کی گرفت میں دنیاوی ناموری اور شہر ت کی خاطر عذاب برداشت کرتا ہے ۔
4) جن پر الہٰی کرم و عنیات ہوتی ہے وہ مرشد کے زیر سایہ رہ کر عبادت ور یاضت کرتے ہیں اور غفلت میں زندگی برباد نہیں کرتے بیدار رہتے ہیں اور الہٰی بندگی میں دن گذارتے ہیں ( 16 تا 18)
5) دنیاوی دولت کی محبت خدا نے خود پیدا کی ہے بھاری شخصتیں اس کی گرفت میں آجاتی ہیں یہ دنیاوی زندگی کا سمندر بھی خود خدا ہے اور اسے عبور کرانے کے لئے جہاز اور ملاح بھی خود خدا ہے اور زندگی کے لئے صراط مستقیم بتانے والا بھی خود ہی ہے لہذا جو اس کے در پر جو عرض گذارتا ہے بچا جاتا ہے ۔
اصلی مدعا:
الہٰی پیدا کردہ دنیاوی دولت سے صرف اسی انسان کا بچاؤ ہوتا ہے جس پر خود الہٰی رحمت و عنیات ہے اور مرشد کے بتائے ہوئے مقصد و مراد پر عمل کرتا ہے ۔
بار کی بناوٹ:
یہ وار تیری پاتشاہی گرو امر داس جی کی تحریر کردہ ہے یہ 22 پوڑیوں پر مشتمل ہے یہ پوڑی کے ساتھ دو سلوک ہیں پوڑی نمبر 4 کے ساتھ پہلا سلوک بھگت کبیر صاحب کا ہے ۔ باقی سارے سلوک گرو امرداس جی کے ہیں۔
گوجری کی وار محلہ 3
سکندر۔ براہم کی وار کی دھنی گاونی ۔ سکندر و براہم ایک ہی خاندان میں سے تھے جبکہ براہم بد اخلاق تھا اس نے ایک دفعہ ایک برہمن کی نئی شادی شدہ بیوی پر بری نظر ڈالنی شروع کی برہمن نے سکندر کے پاس فریاد کی جس سے سکندر اور برہم کے درمیان جنگ ہوئی جس میں براہم کو شکست ہوئی براہم گرفتار ہو اور اپنے کئے پر پچھتائیا سکندر نے معاف کر دیا لہذا ڈھاڈیوں نے اس کو وار میں گائیا۔ لہذا گرو امرداس جی کی اسی طر ز پر گانے کی اجاز ت ہے ۔ وار کانمونہ اس طرح سے ہے ۔
SGGS p. 508 – translation is before instead of after the SABD
سِکنّدر بِراہِم کیِ ۄار کیِ دھُنیِ گائُنھیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
اِہُ جگتُ ممتا مُیا جیِۄنھ کیِ بِدھِ ناہِ ॥
گُر کےَ بھانھےَ جو چلےَ تاں جیِۄنھ پدۄیِ پاہِ ॥
اوءِ سدا سدا جن جیِۄتے جو ہرِ چرنھیِ چِتُ لاہِ ॥
نانک ندریِ منِ ۄسےَ گُرمُکھِ سہجِ سماہِ॥੧॥
لفظی معنی:
ممتا۔ خوئشتا ۔ خودی ۔ پنت ۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ جگت ۔ ترکیب ۔ سمجھ ۔ جیون پدوی ۔ زندگی کا معیار۔ گورمکھ ۔مرشد کے وسیلے سے ۔ سہج ۔ مستقل مزاجی ۔ ندری ۔ نگاہ شفقت و عنایت ۔
ترجمہ معہ تشریح::
اس علا میں ہر انسان دنیا کی ہر شے کی اپنے بنانے میں غرقاب ہو رہا ہے زندگی گذارنے کی ترکیب نہیں سمجھا جو مرشد کی رضا میں زندگی گذارتا ہے اسے زندگی گذارنے کا طریقہ اور ترکیب کی سمجھ آجاتی ہے جو انسان خدا سے دل لگاتے ہیں پیار کرتے ہیں صدیوی زندگی پاتے ہیں۔ اے نانک ۔ نگاہ شفقت و عنایت دلمیں بستا ہے اور مرشد کے وسیلے سے روحانی سکون ملتا ہے اور مستقل مزاج ہوجاتا ہے ۔
مਃ੩॥
انّدرِ سہسا دُکھُ ہےَ آپےَ سِرِ دھنّدھےَ مار ॥
دوُجےَ بھاءِ سُتے کبہِ ن جاگہِ مائِیا موہ پِیار ॥
نامُ ن چیتہِ سبدُ ن ۄیِچارہِ اِہُ منمُکھ کا آچارُ ॥
ہرِ نامُ ن پائِیا جنمُبِرتھاگۄائِیا نانک جمُمارِ کرے کھُیار॥੨॥
لفظی معنی:
سہسا۔ فکر و تشویش۔ آپے ۔ خودی ۔ سرد ھندے مار ۔ کاروبار کی ذمہ داری سر دردی ۔ دوبے بھائے ۔ دوسری محبت کی وجہ سے ۔ ستے ۔ غفلت میں۔ لا پرواہی کی وجہ سے ۔ نام نہ چیتیہہ۔ سچ اور حقیقت یاد نہیں ۔ آچار۔ اخلاق ۔ خوار۔ ذلیل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جن کی دنیاوی دولت سے محبت ہے اور اس میں محو ہیں اور غفلت سے بیدار نہیں ہوتے ان کے دل میں غمگینی اور تشویش گھر کر لیتی ہے ۔ اور وہ خود ہی دنیاوی جھگڑوں و جھمیلوںکی ذمہ داری اپنے سرے لیتے ہیں
پئُڑیِ ॥
آپنھا آپُ اُپائِئونُ تدہُ ہورُ ن کوئیِ ॥
متا مسوُرتِ آپِ کرے جو کرے سُ ہوئیِ ॥
تدہُ آکاسُ ن پاتالُ ہےَ نا ت٘رےَ لوئیِ ॥
تدہُ آپے آپِ نِرنّکارُ ہےَ نا اوپتِ ہوئیِ ॥
جِءُ تِسُ بھاۄےَ تِۄےَ کرے تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
آپنا آپ ۔ خود واحد۔ تد ہو ۔ تب۔ منتامسورت۔ صلاح مشورہ ۔ آکاس۔ آسمان۔ پاتال۔ زیر زمین۔ شرے لوئی ۔ تینوں عالم ۔ نرنکار ۔ بلا وجود۔ نہ اوپت ہوئی ۔ جب کچھ بھی پیدا نہ ہوا تھا ۔ بھاوے ۔ جیسی رضا ۔ مرضی ۔ تو ے ۔ اس طرح ۔ تس ۔ اس کے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب صرف واحد خدا تھا اس وقت دوسرا کوئی نہ تھا صلاح مشورہ کرنے والا بھی وہی واحد تھا نہ آسمان نہ تینوں عالم وجود میں تھے تب واحد خدا تھا اور کوئی کچھ بھی پیدا نہ ہوا تھا صرف بلا وجود خدا تھا جیسی الہٰی رضا تھی وہی کرتا تھا اس کے بغیر کچھ نہ تھا ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ساہِبُ میرا سدا ہےَ دِسےَ سبدُ کماءِ ॥
اوہُ ائُہانھیِ کدے ناہِ نا آۄےَ نا جاءِ ॥
سدا سدا سو سیۄیِئےَ جو سبھ مہِ رہےَ سماءِ ॥
اۄرُ دوُجا کِءُ سیۄیِئےَ جنّمےَ تےَ مرِ جاءِ ॥
نِہپھلُ تِن کا جیِۄِیا جِ کھسمُ ن جانھہِ آپنھا اۄریِ کءُ چِتُ لاءِ ॥
نانک ایۄ ن جاپئیِ کرتا کیتیِدےءِسجاءِ॥੧॥
لفظی معنی:
صدا۔ صدیوی ۔ ہمیشہ ۔ سبد ۔ پندو واعظ ۔ کلام۔ دسے ۔ دیدار ۔ وصل۔ اوہانی ۔ مٹ جانے والا لافناہ ۔ نہ آوے نہ جائے ۔ نہ پیدار ہوتا ہے نہ فناہ ہوتا ہے ۔ اور ۔ دوسرا۔ دیگر۔ نہفل۔ بے ثمر۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ ادریکوچت لائے ۔ جو دوسروں سے محبت کرتا ہے ۔ ایو ۔ اس طرح۔ جاپئی ۔ معلوم ہونا ۔ پتہ چلنا۔ کیتی ۔ کتنی ۔ سزائے ۔ سزا۔
ترجمہ معہ تشریح::
خدا ہر جا اور صدیوی حاضر ناظر ہے مگر اس کی سمجھ اور دیدار کلام سے ہوتی ہے وہ لافناہ ہے اور نہ اسے موت و پیدائش ہے وہ سب میں بستا ہے لہذا اس کو یاد رکھنا چاہیے اس کے علاوہ کسید وسرے سے پیار نہیں چاہیے جسے مٹ جانا ہے اور پیدا ہونا اور مٹ جانا ہے ان لوگون کی زندگی اور زندہ رہنا ہی بیکار اور بیفائدہ ہے جسے اپنے آقا اور مالک کی سمجھ نہیں اور دوسروں سے محبت کرتا ہے اے نانک اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ خدا ایسےانسانوں کو کتنی سزا دیتا ہے ۔
مਃ੩॥
سچا نامُ دھِیائیِئےَ سبھو ۄرتےَ سچُ ॥
نانک ہُکمُ بُجھِ پرۄانھُ ہوءِ تا پھلُ پاۄےَ سچُ ॥
کتھنیِبدنیِ کرتا پھِرےَہُکمےَموُلِ ن بُجھئیِانّدھاکچُنِکچُ॥੨॥
لفظی معنی:
دھیایئے ۔ دھیان لگائیں۔ توجہ دیں۔ توجہ مرکوز کریں۔ سبھودرتے سچ ۔ ہر جگہ سچ اور حقیقت ہی کام آتی ہے ۔ پروان ۔ قبول۔ منظور۔ پھل۔ نتیجہ ۔ انجام۔ کھتنی بدنی ۔ صرف باتوں سے ۔ مول۔ بالکل۔ حکم۔ فرمان ۔رضا۔ کچنکچ ۔ فضول باتیں ۔
ترجمہ معہ تشریح:
صدیوی سچ اور حقیقت جو ہر جا بستا ہے اس کا نام کی ریاض کرنی چاہیے جو انسان اے نانک الہٰی رضا و رغبت کو سمجھ جاتا ہے وہ الہٰی حضوری میں مقبول ہوجاتا ہے تب وہ سچا انجام اور نتیجے حاصل کرتا ہے ۔ جو فضول باتیں بناتا ہے اور فرمان الہٰی و رضا نہیں سمجھتا وہ عقل کا اندھا اور جاہل ہے اور باتونی ہے اور خادم خیالی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
سنّجوگُ ۄِجوگُ اُپائِئونُ س٘رِسٹیِ کا موُلُ رچائِیا ॥
ہُکمیِ س٘رِسٹِ ساجیِئنُ جوتیِ جوتِ مِلائِیا ॥
جوتیِ ہوُنّ سبھُ چاننھا ستِگُرِ سبدُ سُنھائِیا ॥
ب٘رہما بِسنُ مہیسُ ت٘رےَ گُنھ سِرِ دھنّدھےَ لائِیا ॥
مائِیا کا موُلُ رچائِئونُتُریِیاسُکھُ پائِیا ॥੨॥
لفظی معنی:
سنجوگ۔ وجوگ۔ ملاپ و جدائی ۔ اپائین ۔ پیدا کرکے ۔ سرشٹی ۔ عالم ۔ مول ۔ بنیاد۔ ساجئین ۔ بنائی۔ جوتی ۔ جوت ۔ نور سے نور ۔ ملائیا۔ ماپ کیا۔ جوتی ہوں سب چاننا۔ یہ ساری روشنی اسی نور سے ہے ۔ بچن ۔ کلام ۔ ترے گن ۔ تینوں اوساف۔ دھندے ۔ کام ۔ کاروبار۔ ثریا۔ زندگی کی چوتھی منزل جو پہلی تینوں اوصاف اور منزلوں سے بلند رتبہ ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح::
خدا نے ملاپ اور جدائی پیدا کرکےع الم کی بنیاد رکھی اور اپنے فرمان سے عالم پیدا کرکے الہٰی نور کا مادیاتی نور سے ملاپ کیا سچے مرشد یہ کلام سنائیا کہ یہ عالم اسی نور سے منور او روشن ہے خڈا نے برہما بشن مہیش پیدا کرکے انہیں تین اوصاف ، ترقی ، سچائی ، وقوت و لالچ میں اور ان اوصاف میں مصروف کر دیا ۔ اس طڑح سے دنیاوی دولت کی بنیاد رکھ کر زندگی کی چوتھی منزل میں سکون اور سکھ حاصل ہوتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
سو جپُ سو تپُ جِ ستِگُر بھاۄےَ ॥
ستِگُر کےَ بھانھےَ ۄڈِیائیِ پاۄےَ ॥
نانک آپُچھوڈِ گُر ماہِسماۄےَ॥੧॥
لفظی معنی:
ستگر کے بھانے ۔ سچے مرشد کی رضا یا اس کی مرضی کے مطابق ۔ وڈیائی ۔ عظمت و شہرت ۔ آپ ۔ خودی پسندی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے مرشد کا پیارا ہوجانا ہی بندگی و ریاضت ہے اس کی رضا و رغبت سے ہی عظمت و حشمت حاصل ہوتا ہے اے نانک خود پسندی چھوڑ کر ہی سچے مرشد کی مروت اور محبت ملتی ہے ۔
مਃ੩॥
گُر کیِ سِکھ کو ۄِرلا لیۄےَ ॥
نانک جِسُ آپِ ۄڈِیائیِدیۄےَ॥੨॥
لفظی معنی:
ترجمہ معہ تشریح:
مرشد کے سبق و پندو آموز پر کوئی ہی کار بند اور طالب ہوتا ہے یہ عظمت و حشمت و شہرت اے نانک اسے ملتی ہے جسے خدا خود عنایت کرتا ہے
پئُڑیِ ॥
مائِیا موہُ اگِیانُ ہےَ بِکھمُ اتِ بھاریِ ॥
پتھر پاپ بہُ لدِیا کِءُ تریِئےَ تاریِ ॥
اندِنُ بھگتیِ رتِیا ہرِ پارِ اُتاریِ ॥
گُر سبدیِ منُ نِرملا ہئُمےَ چھڈِ ۄِکاریِ ॥
ہرِ ہرِ نامُ دھِیائیِئےَ ہرِ ہرِنِستاریِ॥੩॥
لفظی معنی:
اگیان ۔ لا علمی ۔ جہالت۔ وکھم ۔ سخت۔ دشوار۔ پتھر پاپ ۔ گناہ جو پتھر کی مانند سخت اور بھاری ہے ۔ کیوں ترئے تاری ۔ زندگی کےس مندر سے کیسے پار ہوں۔ عبور حاصل ہو ۔ کامیابی ملے ۔ اندن ہر روز۔ رتیا۔ محو ومجذوب ہوکر۔ گر سبدی۔ کلام مرشد سے ۔ نرملا۔ پاک ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ وکاری ۔ بد فعل۔ نستاری ۔ کامیابی عنایت کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دنیاوی دولت کی محبت ایک ایسی سخت دشواری اور جہالت ہے اگر گناہوں اور بدیوں (کے ) کا بوجھ لادا ہوا ہو جو پتھر کی مانند بھار اور ہیوی ہوتاہے تو زندگی کےس مندر کو کیسے عبور کیا جا سکتا ہے ۔ خدا انہیں اس سے پار کراتا ہے جو روز و شب اس کے پریم پیار میں محو رہتے ہیں جو اپنے دل سے خودی مٹا کر سچے مرشد کے کلام سے بدیوں بد فعل چھوڑ کر اپنے کردار اور اپنے آپ کو پاک بنا لتیے ہیں الہٰی نام سچ و حقیقت کی یاد سے خدا کامیابی عنایت کرتا ہے ۔
سلوکُ ॥
کبیِر مُکتِ دُیارا سنّکُڑا رائیِ دسۄےَ بھاءِ ॥
منُ تءُ میَگلُ ہوءِ رہا نِکسِیا کِءُ کرِ جاءِ ॥
ایَسا ستِگُرُ جے مِلےَ تُٹھا کرے پساءُ ॥
مُکتِ دُیارا موکلا سہجےآۄءُجاءُ॥੧॥
لفظی معنی:
مکت دوآر ۔ راہ نجات۔ نجات کا در ۔ سنکڑا۔ تنگ ۔ سکڑا ہوا۔ رائی دسوے بھائے ۔ رائی کے دسویں حصے کے برابر۔ میگل۔ ست ہاتھی ۔ نکسیا ۔ نکلا۔ ستگر ۔س چا مرشد۔ تٹھا ۔ خوش ہوکر ۔ پساؤ۔ کرم وعنایت ۔ رحمت۔ موکالا۔ کھلا۔ سہجے ۔ آسانی سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے کبیر راہ نجات نہایت سکڑا ہوا ہے جو رائی کے دانے کے دسویں حصے کے برابر ہے مگر دل مست ہاتھی کی مانند ہو رہا ہے لہذا اس سے کیسے پار ہوگا ۔ ایسا سچا مرشد ملے جو خوش ہوکر رحمت فرما ئے تو رہا نجات آسان اور کھلا با کشادہ ہوجاتا ہے جس سے آمدو رفت آسان ہوجاتا ہے ۔
مਃ੩॥
نانک مُکتِ دُیارا اتِ نیِکا نان٘ہ٘ہا ہوءِ سُ جاءِ ॥
ہئُمےَ منُ استھوُلُ ہےَ کِءُ کرِ ۄِچُ دے جاءِ ॥
ستِگُر مِلِئےَ ہئُمےَ گئیِ جوتِ رہیِ سبھ آءِ ॥
اِہُ جیِءُ سدا مُکتُہےَسہجےرہِیاسماءِ॥੨॥
لفظی معنی:
ات نیکا ۔ نہایت چھوٹا ۔ تنگ ۔ ناہنا۔ ننتھا ۔ چھوٹا ۔ ہونمے من ۔ خودی سے دل ۔ استھول ۔ موٹا۔ کیونکہ وچ دے جائے ۔ اس میں سے کیسے گذرے ۔ جوت ۔ نور ۔ روشنی ۔ گیان ۔ علم ۔ جیو ۔ جاندار۔ روح۔ مکت ۔ آزاد۔ سہجے ۔ روحانی سکون ۔ ذہنی غلامیوں سے آزادی ۔ سمائے ۔ محو ومجذوب ۔
ترجمہ معہ تشریح::
راہ نجات نہایت تنگ ہے اس راستے سے وہی گذرتا ہے اور گذر سکتا ہے جو اپنے آپ کو ننتھا یا چھوٹا بناے مراد یہ زندگی آسانی سے پر سکون تبھیگذر سکتی ہے جب اپنے آپ بے وقار اور غریب اور چھوٹا خیال کرے خودی اور تکبر سے دل توانا اور موٹا ہوجاتا ہے ۔ اس لئے زندگی کے تنگ و دشوار راستے سے کیسےگذر سکتا ہے ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے خودی مٹتی ہے اور دل روشن ہوجاتا ہے اور دل دنیاوی محبت کی غلامی سے نجات پا لیتا ہے ۔ اسے صدیوی نجات مل جاتی ہے اور مستقل مزاج اور روحانی سکون میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
پ٘ربھِ سنّسارُ اُپاءِ کےَ ۄسِ آپنھےَ کیِتا ॥
گنھتےَ پ٘ربھوُ ن پائیِئےَ دوُجےَ بھرمیِتا ॥
ستِگُر مِلِئےَ جیِۄتُ مرےَ بُجھِ سچِ سمیِتا ॥
سبدے ہئُمےَ کھوئیِئےَ ہرِ میلِ مِلیِتا ॥
سبھ کِچھُجانھےَ کرے آپِ آپےۄِگسیِتا॥੪॥
لفظی معنی:
پربھ ۔ خدا ۔ سنسار۔ عالم ۔ اپائے گے ۔ پیدا کرکے ۔ وس۔ قابو۔ گنتے ۔ شمار ۔ چالاکی و دانائی ۔ دوجے ۔ دوئی ۔ دتکر ۔ تفریق ۔ بھرمتا ۔ بھٹکن ۔ دوڑ دہوپ ۔ جیوت مرتے ۔ دوران حیات برائیوں۔ بدیوں اور بد فعلیوں کو چھوڑنا۔ دنیاوی دولت کی محبت اور عشق مٹانا۔ بجھ سچ۔ اصلیت و حقیقت کو سمجھ کر ۔ سمیتا ۔ محو ومجذوب ۔ دل میں بسانا۔ ملیتا ۔ ملاپ ۔ وگسیتا ۔ خوش ہوتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا نے عالم پیدا کرکے اپنے زیر فرمان اور قابو رکھ ہوا ہے ۔ خیال آرائی سے الہٰی ملاپ حاصل نہیں ہوتا ہوتا انسان دولت کی محبت میں بھٹکتا رہتا ہے سچے مرشد کے ملاپ سے اسنان دنیاوی دولت کے تاثرات سے نجات پائے اور حقیقت و آصلیت کو سمجھے اور اسے دل میں بسا کر محو ومجذوب ہو اور سبق و کلام سے دل سے خودی دور کرکے الہٰی وصل حاصل ہوتا ہے خدا سب کچھ جانتا ہے خود ہی کرکے خو دہی خوش ہوتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ستِگُر سِءُ چِتُ ن لائِئو نامُ ن ۄسِئو منِ آءِ ॥
دھ٘رِگُ اِۄیہا جیِۄِیا کِیا جُگ مہِ پائِیا آءِ ॥
مائِیا کھوٹیِ راسِ ہےَ ایک چسے مہِ پاجُ لہِ جاءِ ॥
ہتھہُ چھُڑکیِ تنُ سِیاہُ ہوءِ بدنُ جاءِ کُملاءِ ॥
جِن ستِگُر سِءُ چِتُ لائِیا تِن٘ہ٘ہ سُکھُ ۄسِیا منِ آءِ ॥
ہرِ نامُ دھِیاۄہِ رنّگ سِءُ ہرِ نامِ رہے لِۄ لاءِ ॥
نانک ستِگُر سو دھنُ سئُپِیا جِ جیِء مہِ رہِیا سماءِ ॥
رنّگُتِسےَکءُ اگلا ۄنّنیِچڑےَچڑاءِ॥੧॥
لفظی معنی:
دھرگ ۔ لعنت۔ ملامت زدہ ۔ قابل مذمت ۔ جیویا ۔ زندہ رہنا۔ جگ ۔ اس زمانے ۔ راس ۔ پونجی ۔ سرمایہ ۔ جیسے ۔ فورا ۔ نہایت کم وقت میں۔ پاج ۔ دکھاوا۔ پردرشن ۔ ہتھہو چھٹکی تن سیاہ ہوئے ۔ جب روح پروز کر جاتی ہے ۔ ہاتھ سے نکل جاتے ہے بدن سیاہ ہوجاتا ہے ۔ بدن جائے کملائے ۔ جسم مرجھا جات اہے ۔ رنگ سیو ۔ پریم پیار سے ۔ خوشی سے ۔ لالائے ۔ پیار سے ۔ بالیقین ۔ جیئہ ۔ روح ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اگر مرشد سے دلی محبت نہ ہو سچ حقیقت و اصلیت دل میں بسے الہٰی زندگی لعنت اور ملامت زدہ ہے اس زمانے میں پیدا ہوکر کیا حاصل کیا۔ یہ دنیاوی دولت کھوٹی اور جھوٹی پونجی اور سرمایہ ہے اس کا دکھاوا چند لمحوں میں ختمہوجاتا ہے ۔ ہاتھوں سے نکل جانے پر جسم مرجھا جات اہے رخ سیاہ ہوجات اہے ۔ جنہوں نے سچے مرشد سے محبت اور پریم پیار پائیا ان کےد ل میںسکون پیدا ہوا اور آرام پائیا۔ اے انسانوں خوشی سے الہٰی نام سچ حقیقت و اصلیت میں توجہ کیجیئے ۔ اور پیار کرؤ اے نانک۔ سچے مرشد نے اسیا سرمایہ عنایت کیا ہے ۔ جو دل میں روح میں بس گیا ہے ۔ اسے نہایت خوشحالی پریم پیدا ہوتا ہے جو ہر روز شوخ ہوتا رہتا ہے ۔
مਃ੩॥
مائِیا ہوئیِ ناگنیِ جگتِ رہیِ لپٹاءِ ॥
اِس کیِ سیۄا جو کرے تِس ہیِ کءُ پھِرِ کھاءِ ॥
گُرمُکھِ کوئیِ گارڑوُ تِنِ ملِ دلِ لائیِ پاءِ ॥
نانک سیئیِاُبرےجِسچِ رہے لِۄلاءِ॥੨॥
لفظی معنی:
ناگنی ۔ سناپنی ۔ لپٹائے ۔ اپنی لپیٹ میں۔ زیر تاثرات۔ گارڑو۔ سانپوں کا حکیم ۔ زہر دور کرنے والا۔ مل دل لائی پائے ۔ جو کچل کر اپنے پاؤں لگائی ہے ۔ ابھرے ۔ بچے ۔ سچ رہے لولائے ۔ جنہوں نے سچ اور حقیقت سے محبت کی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دنیاوی دولت نے سانپنی ہوکر سارےعالم کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جو اسکا غلام ہوکر اس کی خدمت کرتاہے اسے ہی ختم کر دیتی ہے کوئی ہی ایسا انسان ہے جو اس سانپنی کی زہر کا علاج جانتا ہے مرشد کی معرفت وہ اسے اچھی طرح پائمال کرکےا پنے زیر کرتا ہے اے نانک اس سے وہی بچتے ہیں جو سچ و حقیقت اور سچے خڈا سے اپنی عقل ہوش سے پیار کرتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
ڈھاڈھیِ کرے پُکار پ٘ربھوُ سُنھائِسیِ ॥
انّدرِ دھیِرک ہوءِ پوُرا پائِسیِ ॥
جو دھُرِ لِکھِیا لیکھُ سے کرم کمائِسیِ ॥
جا ہوۄےَ کھسمُ دئِیالُ تا مہلُ گھرُ پائِسیِ ॥
سو پ٘ربھُ میرا اتِۄڈاگُرمُکھِمیلائِسیِ॥੫॥
لفظی معنی:
ڈھاڈی ۔ کمینہ خدمتگار۔ پکار ۔ عرض ۔ پربھو ۔ خدا۔ سنائیسی سنتا ہے ۔ دھیرک ۔ وشواش۔ یقین ۔ کرم۔ اعمال۔ کمالئی ۔ کرتا ہے ۔ خصم۔ مان ۔ دیال۔ مہربان۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ سو پربھ۔ ایسا خدا۔ گورمکھ ۔ مرید مرش۔ میلائسی ۔ ملاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب غریب ناتواں عرض کرنے والا ثناہ گو ہر کر عرض گذارتا ہے تو خدا سنتا ہے ۔ اس سے کامل خدا سے ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔ اسنان پہلے کئے ہوئے اعمال کی مطابق جو اس کے اعمالنامے میں تحریر ہوتا ہے ویسے اعمال کرتا ہے جب خدا مہربان ہوتا ہے تو اے اصلی ٹھکانہ ملتا ہے وہ میرا خدا نہیات عظیم ہستی ہے جسے مرید مرشد ملاتا ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
سبھنا کا سہُ ایکُ ہےَ سد ہیِ رہےَ ہجوُرِ ॥
نانک ہُکمُ ن منّنئیِ تا گھر ہیِ انّدرِ دوُرِ ॥
ہُکمُ بھیِ تِن٘ہ٘ہا منائِسیِ جِن٘ہ٘ہ کءُ ندرِ کرےءِ ॥
ہُکمُمنّنِسُکھُ پائِیا پ٘ریم سُہاگنھِ ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سوہ ۔ مالک۔ آقا۔ سدہی ۔ ہمیشہ ۔ حضور۔ حاضر ناظر۔ ندر ۔ نگاہ شفقت ۔ نظر عنایت ۔ سہاگن ۔ نیک اوصاف۔
ترجمہ معہ تشریح:
سب کا مالک ہے واحد خدا جو ہمیشہ ساتھ ہی بستا ہے جو اسکا فرمانبردار نہیں اس کے لئےد ل میں بسے ہوئےبھی دور فرمانبردار ی بھی ان سے کراتا ہے جن پر اس کی نگاہ شفقت و عنایت سے فرمانبرداری سے سکھ نصیب ہوتا ہے اور پریم پیار سے نیکی اور نیک اوصاف ۔
مਃ੩॥
ریَنھِ سبائیِ جلِ مُئیِ کنّت ن لائِئو بھاءُ ॥
نانک سُکھِ ۄسنِ سد਼ہاگنھیِجِن٘ہ٘ہ پِیارا پُرکھُ ہرِ راءُ॥੨॥
لفظی معنی:
رین سبائی ۔ ساری رات۔ کنت ۔ خاوند۔ خدا۔ بھاو۔ پیار۔ محبت۔ سہاگنی ۔ نیک اوصاف کے مالک ۔ ہرراؤ۔ شہنشاہ خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
ساری رات عذاب میں گذری الہٰی محبت حاصل نہ ہوئی ۔ اے نانک۔ اچے نیک اوصاف والے آرام و آسائش پاتے ہیں جن کی محبت شہنشاہ خدا سے ہے ۔
پئُڑیِ ॥
سبھُ جگُ پھِرِ مےَ دیکھِیا ہرِ اِکو داتا ॥
اُپاءِ کِتےَ ن پائیِئےَ ہرِ کرم بِدھاتا ॥
گُر سبدیِ ہرِ منِ ۄسےَ ہرِ سہجے جاتا ॥
انّدرہُ ت٘رِسنا اگنِ بُجھیِ ہرِ انّم٘رِت سرِ ناتا ॥
ۄڈیِۄڈِیائیِۄڈے کیِ گُرمُکھِ بولاتا ॥੬॥
لفظی معنی:
سب جگ ۔ سارا عالم ۔ پھر ۔ میں دیکھیا۔ تلاش و جستجو کرکے دیکھا۔ آلو داتا۔ سخی واحد ہے ۔ اپائے ۔ کوشش ۔ جہد ۔ ہر رکم بدھاتا۔ اعمال۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ جگت ۔ پلان ۔ طریقہ کار طے کرنے والا۔ ہر سہجے جاتا۔ اس کی پہچان ۔ سمجھ قدرتا ہوتی ہے ۔ اندر ہو ۔ دل و دماغ سے ۔ ترشنا ۔ اگن ۔ خواہشات تمناؤں کی آگ۔ ہر انمرت سر ۔ خدا ۔ آبحیات کا تالاب یا سمندر ہے ۔ ناتا ۔ غسل ۔ اشنان ۔ گور مکھ بولاتا۔ مرید مرشد کے وسیلے سے کراتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میں نے سارے علام کی تلاش کرکے دیکھ لی سارےعالم میں سخی واحد ہے ( خدا ) انسانوں کے اعمال کے قواعد و ضوابط و سیلتے و طریقے بنانے والا کسی کوشش و کاوش نہیں ملتا۔ کلام مرشد سےد ل میں بستاہے اور قدرتا پہچان ہوتی ہے ۔ جس کے دل سے خواہشات اور تمناؤں کی آگ بجھتی ہے سمجھو اس نے آبحیات کے چشمے میں غسل کر لیا اس عظیم کی عظمت و حشمت برھی ہے جو مرشد کی وساطت سے کروانا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
کائِیا ہنّس کِیا پ٘ریِتِ ہےَ جِ پئِیا ہیِ چھڈِ جاءِ ॥
ایس نو کوُڑُ بولِ کِ کھۄالیِئےَ جِ چلدِیا نالِ ن جاءِ ॥
کائِیا مِٹیِ انّدھُ ہےَ پئُنھےَ پُچھہُ جاءِ ॥
ہءُ تا مائِیا موہِیا پھِرِ پھِرِ آۄا جاءِ ॥
نانک ہُکمُ ن جاتو کھسم کا جِ رہا سچِسماءِ॥੧॥
لفظی معنی:
کائیا ۔ جسم ۔ بدن۔ ہنس ۔ روح ۔ پریت ۔ پیار ۔ کوڑ بول۔ جھوٹ بول کے ۔ بے چلایا نال نہ جائے ۔ جوموت کے وقت ساتھ نہیں جاتی ۔ اندھ ۔ بے سمجھ ۔ پونے ۔ سانس۔ مائیا موہیا۔ دنیاوی دولت کی محبت میں ۔ پھر پھرآوئے جائے ۔ تناسخ میں ہوں۔ حکم نہ جاتو خصم کا ۔ الہٰی رضا و فرمان کی سمجھ نہیں۔ جے رہا سچ سمائے ۔ اگر سچ و حقیقت میں مراد خدا میں مجذوب رہوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
انسانی جسم اور روح کی آپسی محبت کیسی ہے ۔ جو بوقت آخرت گرتے ہوئے کو چھوڑ جاتی ہے تو جھوٹ بول بول کر کھلانے کا کیا فائدہ ۔ جب کہ جاتے وقت ساتھ نہیں جاتی یہ جسم مٹی ہے اور لا علم ہے روح سے پوچھو میں تو دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار تناسخ میں پڑا رہا یہ جواب ہوگا۔ اے نانک خدا کے فرمان و رضا نہ پہچانی جس کی برکت سے سچے خدا میں محو ومجذوب رہوں ۔
مਃ੩॥
ایکو نِہچل نام دھنُ ہورُ دھنُ آۄےَ جاءِ ॥
اِسُ دھن کءُ تسکرُ جوہِ ن سکئیِ نا اوچکا لےَ جاءِ ॥
اِہُ ہرِ دھنُ جیِئےَ سیتیِ رۄِ رہِیا جیِئےَ نالے جاءِ ॥
پوُرے گُر تے پائیِئےَ منمُکھِ پلےَ ن پاءِ ॥
دھنُۄاپاریِ نانکا جِن٘ہ٘ہا نام دھنُکھٹِیاآءِ॥੨॥
لفظی معنی:
نہچل۔ مستقل۔ صدیوی ۔ تسکر ۔ چور۔ جوہ ۔ تاک ۔ زیر نظر ۔ اچکا۔ جیب تراش۔ لٹیرا۔ جیئہ سیتی ۔ زندگی کے ساتھ ۔ رورہیا۔ محو ہے ۔ جیئہناے نالے جائے ۔ روح کے ساتھ ہی جائیگا۔ پورے گر تے پاییئے ۔ کامل مرشد سے ملتا ہے ۔ پلے نہ پائے ۔ نہیں ملتا۔ جنا نام دھن۔ جنہوں نے نام کا سمرایہ ۔ کھٹیا ۔ کمائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام سچ و حقیقت ہی ایک سرمایہ ہے جو صدیوی رہنے والا ہے ۔ فی تمام دولت آنے جانے والی ہے ۔ اس دولت کو نہ چور اپنی نظر زیر کر سکتا ہے نہ رہزن لوٹ کر لیجا سکتا ہے ۔ الہٰی نام کا سرمایہ زندگی کا ساتھ دیتا ہے اور روح کے ساتھ جاتا ہے ۔ یہ دولت کامل مرشد سے ملتی ہے ۔ مرید من کو یہ دولت حاصل نہیں ہوتی ۔ اے نانک۔ خوش قسمت ہیں وہ سوداگر جنہوں نے اس علام میں پیدا ہوکر الہٰی نام کمائیا۔
پئُڑیِ ॥
میرا ساہِبُ اتِ ۄڈا سچُ گہِر گنّبھیِرا ॥
سبھُ جگُ تِس کےَ ۄسِ ہےَ سبھُ تِس کا چیِرا ॥
گُر پرسادیِ پائیِئےَ نِہچلُ دھنُ دھیِرا ॥
کِرپا تے ہرِ منِ ۄسےَ بھیٹےَ گُرُ سوُرا ॥
گُنھۄنّتیِسالاہِیا سدا تھِرُ نِہچلُ ہرِ پوُرا॥੭॥
لفظی معنی:
سچ ۔ حقیقت۔ ات و ڈا ۔ نہایت عظیم۔ گہر گھنبیر ۔ نہانیت سنجیدہ ۔ وس۔ قابو۔ زیر نظام۔ چیرا ۔ پھیلاؤ۔ نہچل۔ دائمی ۔ مستقل ۔ دھیر۔ دائمی قائم۔ بھیٹے ۔ ملاپ ۔ گر سور۔ بہادر مرشد۔ گنونتی ۔ با اوصاف انسانوں نے ۔ سدا بھر ۔ ہمیشہ قائم ۔ دائمی مستقل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرا آقا نہایت عظیم ہستی ہے صدیوی اور سنجیدہ اور متقل مزاج ہے سارا علام اس کے زیر نظام ہے اور سارا علام اس کے سہارے ہے رحمت مرشد سے لافناہ سرمایہ جو دائمی اور مستقل ہے ۔ مرشد کی کرم وعنایت سے ملتا ہے ۔ الہٰی رحمت و عنیات سے کامل مرشد ملتا ہے جس سےا لہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بستا ہے ۔ با اوصاف انسان اس کی حمدوثناہ کرتے ہیں۔
سلوکُ مਃ੩॥
دھ٘رِگُ تِن٘ہ٘ہا دا جیِۄِیا جو ہرِ سُکھُ پرہرِ تِیاگدے دُکھُ ہئُمےَ پاپ کماءِ ॥
منمُکھ اگِیانیِ مائِیا موہِ ۄِیاپے تِن٘ہ٘ہ بوُجھ ن کائیِ پاءِ ॥
ہلتِ پلتِ اوءِ سُکھُ ن پاۄہِ انّتِ گۓ پچھُتاءِ ॥
گُر پرسادیِ کو نامُ دھِیاۓ تِسُ ہئُمےَ ۄِچہُ جاءِ ॥
نانک جِسُپوُربِہوۄےَلِکھِیا سو گُر چرنھیِآءِپاءِ॥੧॥
لفظی معنی:
دھرگ ۔ لعنت ۔ جیویا ۔ زندگی گذارنا ۔ پر ہر ۔ چھوڑ گیاگدے ۔ چھوڑتے ۔ دکھ ہونمے پاپ کمائے ۔ جو خودی اور گناہ کرکے عذاب اُٹھاتے ہیں۔ منمکھ ۔ خودی پسند ۔ اگیانی ۔ لا علم ۔ جاہل۔ مائیا موہ دیاپے ۔ دنیاوی دولت سے محبت کرتے ہیں۔ بوجھ ۔ سمجھ ۔ ہلت پلت ۔ ہر دو عالموں میں۔ انت ۔ آخر۔ گئے پچھتائے ۔ اخر پچھتاتے ہوئے اس جہاں سے کوچ کرتے ہیں وفات پا جاتے ہیں۔ جو رحمت مرشد سے اپنا دھیان و توجہ الہٰی نام سچ و حقیقت میں لگاتا ہے اس کے دل سے خودی مٹ جاتی ہے ۔ اے نانک جس کے مقدر میں پہلے سے تحریر ہوتا ہےو ہی پائے مرشد پڑتا ہے ۔
مਃ੩॥
منمُکھُ اوُدھا کئُلُ ہےَ نا تِسُ بھگتِ ن ناءُ ॥
سکتیِ انّدرِ ۄرتدا کوُڑُ تِس کا ہےَ اُپاءُ ॥
تِس کا انّدرُ چِتُ ن بھِجئیِ مُکھِ پھیِکا آلاءُ ॥
اوءِ دھرمِ رلاۓ نا رلن٘ہ٘ہِ اونا انّدرِ کوُڑُ سُیاءُ ॥
نانک کرتےَبنھتبنھائیِمنمُکھکوُڑُبولِبولِڈُبےگُرمُکھِ ترے جپِ ہرِ ناءُ॥੨॥
لفظی معنی:’
اودھا ۔ الٹا۔ کول ۔ پھول۔ ذہن۔ بھگت ۔ پریم ۔ ناؤ۔ سچ ۔ حقیقت۔ سکتی ۔ دنیاوی د ولت ۔ ورتدا۔ لگاؤ۔ پریم کوڑ۔ جھوٹ۔ تس۔ اسکا ۔ اپاؤ۔ کوشش۔ چت۔ دل ۔ بھجئی ۔ تاثر نہیں پڑتا۔ یقین نہیں کرتا۔ پھیکا الاؤ۔ بد مزہ بولتا ہے ۔ سوآؤ۔ مطلب۔ غرض ۔ خؤد غرضی ۔
ترجمہ معہ تشریح::
خود پسند الٹے ذہن و دماغ والا ہوتا ہے نہ اس کےد ل میں پریم ہے نہ یاد خدا یہ سارے کاروبار دنیاوی دولت کے زیر اثر کرتا اس کے منتہائے مقصد اور زندگی کا مدعا اور نشانہ جھوٹ ہوتا ہے ۔ خودی پسند پر کوئی دلیل کام نہیں کرتی نہ اس کے دل پر کوئی اثر ہوتا ہے اور ہمیشہ زبان سے پھیکا اور بد کلامی کرتا ہے ۔ ایسے انسان نہ اپنے فرائض ادا کرتے ہیں نہ تکبر دل سےد ور ہوتا ہے ۔ ان کے دل میں کفر اور خود غرضی ہے ۔ اے نانک خدا نے ایسا طریقہ کار اپنائیا ہوا ہے ۔ کہ مرید من جھوٹ بول بول کر تباہ ہوجاتے ہیں اور مرید ان مرشد الہٰی نام سچ و حقیقت اپنا زندگی کے بہاؤ کو عبور کر لیتے ہیں مراد زندگی کا میاب بنا لیتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
بِنُ بوُجھے ۄڈا پھیرُ پئِیا پھِرِ آۄےَ جائیِ ॥
ستِگُر کیِ سیۄا ن کیِتیِیا انّتِ گئِیا پچھُتائیِ ॥
آپنھیِ کِرپا کرے گُرُ پائیِئےَ ۄِچہُ آپُ گۄائیِ ॥
ت٘رِسنا بھُکھ ۄِچہُ اُترےَ سُکھُ ۄسےَ منِ آئیِ ॥
سدا سداسالاہیِئےَ ہِردےَ لِۄلائیِ॥੮॥
لفظی معنی:
بن بو جھے ۔ بغیر حقیقت شناسی کے ۔ پھیر ۔ چکر ۔ آپ ۔ خودی ۔ ترشنا۔ بھکھ ۔ خواہشات یا تمناؤں کی بھوک پیاس ۔ ہر دے ۔ دلمیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
بغیر اصلیت و حقیقت کو سمجھنے کے انسان تناسخ کے چکر میں پڑا رہتا ہے ۔ سچے مرشد کی خدمت نہ کرکے آخر پچھتاتا اور تاصف میں پڑ کر کوچ کرتا ہے ۔ جب خدا اپنی کرم وعنایت کرتا ہے تو دل سے خودی مٹتی ہے تب مرشد سے ملاپ ہوتا ہے اور دنیاوی دولت کی بھوک پیاس مٹتی ہے دل کو سکون ملتا ہے تو ہمیشہ دلی پریم پیار سے خدا کی عبادت و بندگی ہو سکتی ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
جِ ستِگُرُ سیۄے آپنھا تِس نو پوُجے سبھُ کوءِ ॥
سبھنا اُپاۄا سِرِ اُپاءُ ہےَ ہرِ نامُ پراپتِ ہوءِ ॥
انّترِ سیِتل ساتِ ۄسےَ جپِ ہِردےَ سدا سُکھُ ہوءِ ॥
انّم٘رِتُکھانھاانّم٘رِتُپیَننھا نانک نامُ ۄڈائیِ ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ایاؤ۔ کوشش ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت۔ ستیل ۔ ٹھنڈک۔ سات۔ سکون ۔ جپ ۔ یاد وریاض ۔ ہر دے ۔ سدا سکھ ہوئے ۔ دلمیں ہمیشہ سکون ہوتا ہے ۔ اے نانک اس سے نوش و پوش آب حیات ہوجاتی ہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت ہی اس کی عظمت و حشمت ہے
مਃ੩॥
اے من گُر کیِ سِکھ سُنھِ ہرِ پاۄہِ گُنھیِ نِدھانُ ॥
ہرِ سُکھداتا منِ ۄسےَ ہئُمےَ جاءِ گُمانُ ॥
نانک ندریِ پائیِئےَ تا اندِنُ لاگےَدھِیانُ॥੨॥
لفظی معنی:
گنی ندھان ۔ اوصاف کا خزانہ ۔ ہونمے جائے ۔ گمان ۔ خودی مٹتی ۔ تکبر ختم ہوتا ہے ۔ ندری ۔ نظر عنایت و شفقت ہے ۔ اندن ۔ ہر روز۔ دھیان ۔ تو جو۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل مرشد کی پندو نصائح سن تجھے آرام وآسائش دینے الے سخی داتار دل میں ( بسین ) و سبق گے خودی اور تکبر مٹ جائیگا ۔ اے نانک۔ الہٰی نظر عنایت و شفقت سے ہر وقت ہر وقت اس میں دھیان لگا رہتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
ستُ سنّتوکھُ سبھُ سچُ ہےَ گُرمُکھِ پۄِتا ॥
انّدرہُ کپٹُ ۄِکارُ گئِیا منُ سہجے جِتا ॥
تہ جوتِ پ٘رگاسُ اننّد رسُ اگِیانُ گۄِتا ॥
اندِنُ ہرِ کے گُنھ رۄےَ گُنھ پرگٹُ کِتا ॥
سبھنا داتا ایکُہےَاِکو ہرِ مِتا॥੯॥
لفظی معنی:
ست ۔س چ ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ سب ۔ سارے ۔ سچ ۔ صدیوی ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ پوتا ۔ پاک ۔ پاک از آلائش ۔ کپٹ۔ جھگڑا۔ بحث۔ وکار۔ بد کردار ۔ سہجے ۔ اسانی سے ۔ جتا۔ فتح پائی ۔ جوت۔ نور ۔ تیہہ۔ وہاں۔ پر گاس۔ روشنی ۔ انندرس ۔ روحانی سکون کا لطف ۔ اگیان ۔ لا علمی ۔ جہات۔ پر گٹ۔ ظاہر۔ میتا ۔ دوست ۔
ترجمہ معہ تشریح:
پاکیزگی مرشد کی وساطت سے ملتی ہے مرید مرشد پاکیزہ زندگی والا ہو جاتا ہے وہ سچ اور صابر بن جاتا ہے دل سے بدیاں برائیاں بد کرداریاں اور بحث اور جگھڑے ختم ہوجاتے ہیں۔ اور آسانی سے من پر فتح حاصل ہوجاتی ہے ۔ ایسے حالات الہٰی نور سے ذہن روشن ہوجاتا ہے ۔ لا علمی اور جہالت ختم ہوجاتی ہے ۔ اور روحانی سوکن کا لطف آنے لگتا ہے ۔ انسان ہر وقت الہٰی حمد سرائی کرتا ہے اور اس کے ذہن میں اوصاف نمودار ہونے لگتے ہیں اسے یقین ہوجاتا ہے کہ سب کو دینے والا سب کا دوست واحد خدا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ب٘رہمُ بِنّدے سو ب٘راہمنھُ کہیِئےَ جِ اندِنُ ہرِ لِۄ لاۓ ॥
ستِگُر پُچھےَ سچُ سنّجمُ کماۄےَ ہئُمےَ روگُ تِسُ جاۓ ॥
ہرِ گُنھ گاۄےَ گُنھ سنّگ٘رہےَ جوتیِ جوتِ مِلاۓ ॥
اِسُ جُگ مہِ کو ۄِرلا ب٘رہم گِیانیِ جِ ہئُمےَ میٹِ سماۓ ॥
نانک تِس نو مِلِیا سدا سُکھُ پائیِئےَ جِ اندِنُ ہرِ نامُ دھِیاۓ॥੧॥
لفظی معنی:
برہم بندے ۔ جسے خدا کی پہچان ہے ۔ سو برہمن کیئے ۔ اسے برہمن کہو ۔ اندن ۔ ہر روز۔ و ۔ محبت۔ سچ سنجم۔ کماوے ۔ جو سچائی اور ضبط کا پابند ہو۔ ہونمے روگ۔ خودی کی بیماری ۔ گن ستگر ہے ۔ اوصاف اکھٹے کرے ۔ جوتی جوت ملائے ۔ روح کو خدا سے ملائے ۔ درلا ۔ شاذو نادر ۔کوئی ہی ۔ برہم گیانی ۔ خدا شناش ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا شناس کو برہمن کہو جو ہر وقت خدا سے محبت کرتا ہے سچے مرشد کےفرمانو سبق پر عمل کرتا ہے سچائی اور سچی شرح ومریادا کا پابند رہتا ہے اس کی خودی مٹ جاتی ہے ۔ اہ الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے اور اوصاف کماتا اور اکھٹے کرتا ہے اور الہٰی نور میں اپنا نور مجذوب رکھتا ہے اس زمانے میں خدا شناس کوئی انسان ہی ہے جو خودی مٹا کر خدا میں محو ومجذوب رہے ۔ اے نانک ۔ جو ہر روز الہٰی نام سچ و حقیقت میں دھیان لگاتا ہے ہمیشہ آرام وآسائشپاتاہے ۔
مਃ੩॥
انّترِ کپٹُ منمُکھ اگِیانیِ رسنا جھوُٹھُ بولاءِ ॥
کپٹِ کیِتےَ ہرِ پُرکھُ ن بھیِجےَ نِت ۄیکھےَ سُنھےَ سُبھاءِ ॥
دوُجےَ بھاءِ جاءِ جگُ پربودھےَ بِکھُ مائِیا موہ سُیاءِ ॥
اِتُ کمانھےَ سدا دُکھُ پاۄےَ جنّمےَ مرےَ پھِرِ آۄےَ جاءِ ॥
سہسا موُلِ ن چُکئیِ ۄِچِ ۄِسٹا پچےَ پچاءِ ॥
جِس نو ک٘رِپا کرے میرا سُیامیِ تِسُ گُر کیِ سِکھ سُنھاءِ ॥
ہرِ نامُ دھِیاۄےَ ہرِ نامو گاۄےَ ہرِ نامو انّتِ چھڈاءِ॥੨॥
لفظی معنی:
کپٹ۔ دہوکا ۔ فریب۔ اگیانی ۔ لا علم ۔ رسنا۔ زبان۔ بھیجے ۔ خوش۔ سبھائے ۔ قدرتا ۔ دوبے بھائے ۔ دوسروں کی محبت میں۔ جگ پر پودے ۔ عالم کو بیدار کرتا ہے ۔ سہسا ۔ فکر ۔ تشویش۔ وہم وگمان۔ دکھ مائیا موہ سوائے ۔ زہریلی ۔ زہر آلودہ دنیاوی دولت کی محبت مینملوچ۔ ات کمانے ۔ ایسا کام کرنے سے ۔ دکھ پاوئے ۔ عذاب پاتا ہے ۔ وشٹا پچے پچائے ۔ گندگی میں ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔ کرپا۔ کرم وعنایت ۔ گر کی سکھ ۔ واعظ مرشد۔ ہر ناموانتچھڈائے ۔ آخر کار الہٰی نام سچ و حقیقت سے نجات ملتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید من کے دل میں دہوکا اور فریب ہے لا علم اور جاہل ہے زبان سے جھوٹ بولتا ہے دہوکا اور فریب سے خدا خوش نہیں ہوتا ہر روز دیکھتا ہے اور سنتا ہے دوئی دوئش میں اور دنیاوی دولت کی محبت لوگوں کو واعظ کرتا ہے ایسی کار کر نے سے ہمیشہ عذاب پاتا ہے ۔ اور تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ اس طرح سے تشویش او ر وہم وگمان بالکل ختم نہیں ہوتا اور گندگی اور ذلالت میں ذکیلوخوار ہوتا ہے ۔ جس پر میرا خدا کرم وعنیات کرتا ہے اسے واعظ یا سبق مرشد سنتاہے وہ خا کو یاد کرتاہے اس کی ستائش کرتا ہے حمدوثناہ کرتا ہے اور اخر الہٰی نام سچ و حقیقت ہی نجات دہندہ ہے ۔
پئُڑیِ ॥
جِنا ہُکمُ منائِئونُ تے پوُرے سنّسارِ ॥
ساہِبُ سیۄن٘ہ٘ہِ آپنھا پوُرےَ سبدِ ۄیِچارِ ॥
ہرِ کیِ سیۄا چاکریِ سچےَ سبدِ پِیارِ ॥
ہرِ کا مہلُ تِن٘ہ٘ہیِ پائِیا جِن٘ہ٘ہ ہئُمےَ ۄِچہُ مارِ ॥
نانک گُرمُکھِ مِلِ رہے جپِ ہرِ نامااُردھارِ॥੧੦॥
لفظی معنی:
جنہاں حکم مناون ۔ جنہوں نے فرمانبرداری کی ہے ۔ پورے ۔ کامل۔ مکمل۔ پورے سبد وچار۔ کامل کلام کو سوچ کر ۔ ہر کی سیوا۔ الہٰی خدمت۔ چاکری ۔ خدمتگاری ۔ سچے سبد۔ سچے کلام۔ گور مکھ ۔ مریدان مرشد۔ ہر ناما۔ اردھار ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بسا کر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہ انسان کامل اسنان ہیں جو الہٰی رضا و فرمان میں رہتے ہیں جو کلام کو سمجھ کر اپنے آقا کی خدمت کرتے ہیں الہٰی خدمت اور خدمتگاری سچے کلام سے محبت ہے ۔ جنہون نے اپنےد ل سے خودی مٹائی انہیں الہٰی حضوری اور محل ملا۔ اردھار ۔ دل میں بسا کر ۔ اے نانک ۔ مریدان مرشد الہٰی نام سچ اور حقیقت دل میں بسا کر الہٰی رابطہ و شراکت پاتے ہیں۔
سلوکُ مਃ੩॥
گُرمُکھِ دھِیان سہج دھُنِ اُپجےَ سچِ نامِ چِتُ لائِیا ॥
گُرمُکھِ اندِنُ رہےَ رنّگِ راتا ہرِ کا نامُ منِ بھائِیا ॥
گُرمُکھِ ہرِ ۄیکھہِ گُرمُکھِ ہرِ بولہِ گُرمُکھِ ہرِ سہجِ رنّگُ لائِیا ॥
نانک گُرمُکھِ گِیانُ پراپتِ ہوۄےَ تِمر اگِیانُ ادھیرُ چُکائِیا ॥
جِس نو کرمُہوۄےَدھُرِپوُراتِنِگُرمُکھِ ہرِ نامُ دھِیائِیا॥੧॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ دھیان ۔ توجہ ۔ سہج دھن اپجے ۔ روح میں وتوجہ لگانے کی لہر۔ امنگ۔ پیدا ہوتی ہے ۔ سچ نام چت لائیا۔ سچ حقیقت و اصلیت میں دل لگاتا ہے ۔ ۔ رنگ راتا۔ الہٰی عشق و پریم میں محو و مجذوب ۔ ہر کا نام من بھائیا ۔ اسے الہٰی نام سچ و حقیقت و اصلیت اچھی لگتی ہے اسےد لس ے ۔ ہر دیکھہہ ۔ الہٰی دیدار گورمکھ سہج ہر رنگ لائیا۔ مریدان مرشد کا قدرتی خدا سے پیار ہوجاتا ہے ۔ تمر اگیان ادھر ۔ جہالت اور لا علمی کا اندھیرا ۔ چکائیا۔ مٹائیا۔ کرم ۔ بخشش۔ تن ۔ اسے ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ دھیائیا ۔ توجہ کی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مریدان مرشد کی توجہ روحانی سکون میں رہتی ہے اور ان کے دل میں روحانی سکون کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کے دلمیں سچے نام سچ اور حقیقت سے دلچسپی ہوجاتی ہے مرید مرشد کے دل کو الہٰی نام سچ و حقیقت سےمحبت ہوجاتی ہے اور ہر رو ز الہٰی پریم میں محو و مجذوب رہتا ہے ۔ مریدان مرشد الہٰی دیدار پاتے ہیں خدا کی حمدوثناہ کرتے ہیں مریدان مرشد قدرتی طور پر خدا سے پریم پیار کرتے ہیں اے نانک مریدان مرشد سے جانکار اور علم ملتا ہے جس سے لا علمی اور جہالت کا اندھیرا ختم ہوجاتا ہے جس پر خدا کی بخشش و عنایت ہوتی ہے وہی مرید مرشد خدا کو یاد کرتا ہے ۔
مਃ੩॥
ستِگُرُ جِنا ن سیۄِئو سبدِ ن لگو پِیارُ ॥
سہجے نامُ ن دھِیائِیا کِتُ آئِیا سنّسارِ ॥
پھِرِ پھِرِ جوُنیِ پائیِئےَ ۄِسٹا سدا کھُیارُ ॥
کوُڑےَ لالچِ لگِیا نا اُرۄارُ ن پارُ ॥
نانک گُرمُکھِاُبرےجِ آپِ میلے کرتارِ॥੨॥
لفظی معنی:
کت ۔ کس لئے ۔ خوار۔ ذلیل ۔ نہ اروانہ پار ۔ ہ اس کنارے نہ دوسرے کنارے ۔ ابھرے ۔ بچے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جنہوں نے نہ خدمت مرشد کی نہ کلام سے محبت نہ پر سکون ہوکر نام میں توجہ کی وہ اس دنیا میں کس لئے آئے ۔ تناسخ میں پڑے رہے نا پاکیزگی ذلیل و خوار ہوئے ۔ جھوٹے لالچ میں کنارہ نہ ملا۔ اے نانک مریدان مرشد کو خود خدا نے ملائیا اور بچائیا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
بھگت سچےَ درِ سوہدے سچےَ سبدِ رہاۓ ॥
ہرِ کیِ پ٘ریِتِ تِن اوُپجیِ ہرِ پ٘ریم کساۓ ॥
ہرِ رنّگِ رہہِ سدا رنّگِ راتے رسنا ہرِ رسُ پِیاۓ ॥
سپھلُ جنمُ جِن٘ہ٘ہیِ گُرمُکھِ جاتا ہرِ جیِءُ رِدےَ ۄساۓ ॥
باجھُ گُروُپھِرےَبِللادیِدوُجےَ بھاءِ کھُیاۓ॥੧੧॥
لفظی معنی:
بھگت ۔ا لہٰی عاشق۔ خدا کے پیارے ۔ سچے در ۔ الہٰی دستک پر ۔ سوہدے ۔ اچھے لگتے ہیں۔ سچے سبد رہائے ۔ سچے کلام کے اپنانے پر ۔ اپجی ۔ پیدا ہوتی ہے ۔ ہر پریم کسائے ۔ الہٰی پیار کی کشش سے ۔ ہر رنگ رہے ۔الہٰی پیار میں رہے ۔ رنگ راتے ۔ پریم میں محو ومجذوب ۔ رسنا۔ زبان۔ ہر رس۔ الہٰی لطف۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ گورمکھ جانا ۔ مرش دکے وسیلے سے پہچان کی ۔ پھیرے بللاو ۔ آہ وزاری کرتی ۔ دوجے بھائے کھوآئے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں بھولے بھٹکتے ہوئے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی عابد و عاشق سچے خدا کی در دستک پر خوشنما معلوم ہوتے ہیں سچے کلام میں محو وسکون پاکر ان کےد ل میں خدا کی محبت پیدا ہوتی ہے اور الہٰی پیار کشش کرتا ہے وہ ہمیشہ الہٰی محبت میں محو ومجذوب اور زبان سے الہٰی پیار کا لطف اُٹھاتے ہیں۔ جنہوں نے مرشد کی وساطت سے خدا کی پہچان کی اور دل میں بسائیا ان کی زندگی اور پیدا ہونا بر آور ہوا۔ مرشد کے بغیر دیگر دنیا کے دوسرے محبت میں بھولے ہوئے انسان آہ و زاری کرتے ذلیل و خوار ہوتے ہیں۔
سلوکُ مਃ੩॥
کلِجُگ مہِ نامُ نِدھانُ بھگتیِ کھٹِیا ہرِ اُتم پدُ پائِیا ॥
ستِگُر سیۄِ ہرِ نامُ منِ ۄسائِیا اندِنُ نامُ دھِیائِیا ॥
ۄِچے گ٘رِہ گُر بچنِ اُداسیِ ہئُمےَ موہُ جلائِیا ॥
آپِ ترِیا کُل جگتُ ترائِیا دھنّنُ جنھیدیِ مائِیا ॥
ایَسا ستِگُرُ سوئیِ پاۓ جِسُ دھُرِ مستکِ ہرِ لِکھِ پائِیا ॥
جن نانک بلِہاریِ گُر آپنھےۄِٹہُجِنِبھ٘رمِبھُلامارگِ پائِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
نام ندھان ۔ نام کا خزانہ ۔ بھگتی کھٹیا۔ الہٰی پریمیوں نے حاصل کیا۔ اُتم پد۔ بلند ترین رتبہ۔ اندن ۔ روز و شب ۔ ہر روز۔ وپےگریہہ۔ خانہ داری میں۔ گربچن ۔ واعظ مرشد۔ اداسی ۔ طارق الدنیا ۔ ہونمے موہ خودی کی محبت۔ کل جگت۔ سارا عالم ۔ ساری دنیا ۔ دھن جنیدی مائیا۔ وہ ماتا قابل ستائش ہے ۔ جس دھر مستک ہر یکھ پائیا۔ جس کے پیشانی پر خدا نے گندہ یا تحریر کیا ہے ۔ بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان۔ بھرا بھلا۔ وہ وگمان میں بھولا ہو ا۔ مارگ ۔ راستے پائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس مخمسے بھرے عالم میں الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت ہی ایک خزانہ ہے جو عبادت اور پریم سے کمائیا جاتا ہے ۔ جس بلند رتبہ ملتا ہے ۔ سچے مرشد کی خدمت سے بلند رتبہ حاصل ہوا اور ہر وقت سچ و حقیقت میں دھیان لگائیا خانہ داری میں رہتے ہوئے واعط و پندو مرشد پر عمل پیرا ہوکر خانہ داری میں انسان طارق الدنیا ہے ۔ کیونکہ اسے دنیاوی دولت کی محبت اور خودی مٹا دی ہے ۔ وہ نہ صرف خود زندگی کامیاب بنائی بلکہ سارےعالم کو دنیاوی جھمیلوں سے باہر نکالا۔ ایسا سچا مرشد اسے ہی ملتا ہے ۔ جس کے مقدر میں خدا نے پہلے سے تحریر کیا ہوتا ہے ۔ خادم نانک۔ اپنے مرشد کے صدقے و قربان ہے ۔ جسے وہم وگمان میں بھولے ہوئے کو صحیح راستے پر چلائیا ۔
مਃ੩॥
ت٘رےَ گُنھ مائِیا ۄیکھِ بھُلے جِءُ دیکھِ دیِپکِ پتنّگ پچائِیا ॥
پنّڈِت بھُلِ بھُلِ مائِیا ۄیکھہِ دِکھا کِنےَ کِہُ آنھِ چڑائِیا ॥
دوُجےَ بھاءِ پڑہِ نِت بِکھِیا ناۄہُ دزِ کھُیائِیا ॥
جوگیِ جنّگم سنّنِیاسیِ بھُلے اون٘ہ٘ہا اہنّکارُ بہُ گربُ ۄدھائِیا ॥
چھادنُ بھوجنُ ن لیَہیِ ست بھِکھِیا منہٹھِ جنمُ گۄائِیا ॥
ایتڑِیا ۄِچہُ سو جنُ سمدھا جِنِ گُرمُکھِ نامُ دھِیائِیا ॥
جن نانک کِس نو آکھِسُنھائیِئےَ جا کردےسبھِکرائِیا॥੨॥
لفظی معنی:
تریگن ۔ تین اوصاف انسانی زندگی عام طور پر تین حالتوں میں گذرتی ہے ۔ رج ۔ ست۔ تم ۔ جب انسان کے دل پر خواہشات کا زور ہوجاتا ہے تو ان کو پورا کرنے کے لئے تگ و د کرتا ہے تب اس کے اندر رج گن کا زور ہوتا ہے ۔ جب غصے ۔ حسد۔ بغض وکینہ کے اندر ا س کے ذہن پر اثر ڈالتا ہے تو وہ مکمل اندھیرے اور سچ سمجھ سے خالی ہوتی ہے ۔ اس حالت کو تم گن کہتے ہیں اور کئی دفعہ انسان تمام دنیاوی جھنجھٹ چھوڑ کر طارق الدنیا ہو جاتا ہے ۔ الہٰی حالت کو ست گن کہتے ہیں مرشدی سمجھ کے مطابق ان تینوں اوصاف سے اوپر سہج پد یا تریا پد کہلاتا ہے جہاں انسان ان تینوں حالات زندگی سے اوپر اُٹھاجاتا ہے اور اسکا ان تینوں حالتوں پر قابو ہوجاتاہے اور ضرورت کی مطابق اپنے انسانی فرائض پورے کرنے لے لئے ہر وصف کا صحیح استعمال کرتا ہے ۔ ایسا اوصاف چند چیدہ ہستیوں میں ہی ہوتا ہے ۔ جنہیں سکھ سدھانت میں گورمکھ اور اسلام میں مومن کہا ہے ۔ دیکھ ۔ دنیاوی دولت کے جلوے کو دیکھ کر انسان بھلو جاتا ے ۔ جیسے پتنگا چراغ پر جل جاتا ہے ۔ دیکھ دیپک پتنگ پچائیا۔ وکھا ۔ چڑھاوا۔ دان ۔ کتے کہو۔ کتنا۔ دوبے بھائے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں۔ پڑیہہ نت ۔ وکھیا ۔ ہر روز سرمائے کی ہی پڑھائی پڑھتا ہے ۔ ناوہو دیئے کھوآئیا ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے خدا نے بھول میں ڈال رکھا ہے ۔ اونا۔ انہوں نے ۔ اہنکار ۔ تکبر۔ غرور۔ گربھ ۔ گھمنڈ۔ غرور۔ چھادن بھوجن۔ کھانا و پہننچا۔ ست بھکھیا ۔ سچی بھیک۔ من ہتھ ۔ ولی ضد۔ اہتڑیاوچہو۔ ان میں سے ۔ سوجنسمدھا۔ وہی انسان پر سکون ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
تین اوصاف پر مشتمل دنیاوی سرمائے کو دیکھ کر اس طرح بھول میں پڑے ہوئے ہیں جیسے چراگ کو دیکھ کر پتگا جل جاتا ہے ۔ پنڈت بھول میں پڑھ کر دیکھتا ہے کہ کسے کتنا کچھ بھینٹ کیا ہے ۔ لہذا مائیا کا پاٹھ ہی کرات ہے اور خدا نے سچ حقیقت سے بھلا رکھا ہے ۔
جوگی ۔ جنگم اور سنیاسی بھول میں غرور اور تکبرپڑھا رکھا ہے کیونکہ وہ طارق الدنیا ہو چکے ہیں اور خانہ داروں سے سچی بھیک کھانا اور کپڑا نہیں لیتے اور دلی ضد میں زندگی برباد کرتے ہیں۔ تینوں میں سے وہی انسان پر سکون ہیں جنہوں نے مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام سچ و حقیقت میں اپنی توجو مبذول کی ہے ۔ اے خادم نانک ۔ کس کے پاس عرض و معروض گوش گذار کی جائے جب سارے اس کے زیر احکام کام کرتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
مائِیا موہُ پریتُ ہےَ کامُ ک٘رودھُ اہنّکارا ॥
ایہ جم کیِ سِرکار ہےَ این٘ہ٘ہا اُپرِ جم کا ڈنّڈُ کرارا ॥
منمُکھ جم مگِ پائیِئن٘ہ٘ہِ جِن٘ہ٘ہ دوُجا بھاءُ پِیارا ॥
جم پُرِ بدھے ماریِئنِ کو سُنھےَ ن پوُکارا ॥
جِس نو ک٘رِپا کرے تِسُگُرُ مِلےَ گُرمُکھِنِستارا॥੧੨॥
لفظی معنی:
دنیاوی دولت کی محبت اور شہوت ، غصہ اور تکبر ، بھوت چڑیل جن کی مانند ہے ۔ یہ موت کے فرشتے کے خدمتگار اور کارکن ہیں۔ ڈنڈ ۔ ڈنڈا۔ کرارا۔ سخت۔ مگ ۔ راستے ۔ جسم پر ۔ موت کے فرشتے کے دفتر میں۔ مارئن ۔ پیٹے جاتے ہیں۔ پکارا۔ آہ و زاری ۔ گورمکھنستارا ۔ مرشد کے وسیلے سے نجات ملتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دنیاوی دولت کی محبت ، شہوت ، غصہ اور تکبر یہ انسانی زندگی اور انسانیت کے لئے ایک بھوت جن یا چڑیل وغیرہسمجوھ ، یہ تمام فرشتہ موت کے کارکن ہیں یا خادم سمجھو یہ الہٰی منصف کے زیر کمان و فرمان ہیں مریدان میں جنہیں دنیاوی دولت کی محبت عزیز ہے ۔ اس راستے کے راہگیرہوجاتےہیں مراد وہ شہوت پرست غصے اور تکبر ے زیر الہٰی کوتوالی میں سزا پاتے ہیں اور ان کی آہ وزاری نہیں سنی جاتی اور عذاب پاتے ہیں جس پر خڈا مہربان ہوتا ہے اس کا ملاپ مرشد سے ہوتا ہے اور مرشد کے وسیلے سے ان انسانیت کے دشمنوں سے نجات حاصل ہوتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ہئُمےَ ممتا موہنھیِ منمُکھا نو گئیِ کھاءِ ॥
جو موہِ دوُجےَ چِتُ لائِدے تِنا ۄِیاپِ رہیِ لپٹاءِ ॥
گُر کےَ سبدِ پرجالیِئےَ تا ایہ ۄِچہُ جاءِ ॥
تنُ منُ ہوۄےَ اُجلا نامُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
نانک مائِیا کا مارنھُ ہرِ نامُ ہےَگُرمُکھِ پائِیا جاءِ॥੧॥
لفظی معنی:
ہونمے ۔ خودی ۔ ممتا۔ میری ملکیت ۔ منمکھا ۔ مریدان من۔ دیاپ رہی لپٹائے ۔ ان میں بس رہی ہے اور اپنے قابو میں کر رکھے ہیں۔ گر کے سبد۔ کلام مرشد سے ۔ پروالئے ۔ جلادیں ختم کر دیں۔ اجلا۔ پاک ۔ مارن ۔ کشتہ ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خودی اور خوئشتا اپنی محبت گرفتار کرنے والی ہے جو مریدان من کو کھا جاتی ہے ختم کر دیتی ہے جو خدا کو چھوڑ کر دوسروں کی محبت میں دل لگاتے ہیں انکو اپنی گرفت میں لے لیتی ہے ۔ اگر کلام مرشد پر عمل کرکے اسے ختم کرد یں تب دل وجان پاک ہوجاتی ہے سچ و حقیقت الہٰی نام دل میں بس جاتا ہے ۔ اے نانک ۔ اس دنیاوی دولت کا کشتہ بنانے کے لئے نام یعنی سچ وحقیقت ہی ایک ایسی دوائی ہے جو مرید مرشد سے ملتا ہے ۔
مਃ੩॥
اِہُ منُ کیتڑِیا جُگ بھرمِیا تھِرُ رہےَ ن آۄےَ جاءِ ॥
ہرِ بھانھا تا بھرمائِئنُ کرِ پرپنّچُ کھیلُ اُپاءِ ॥
جا ہرِ بکھسے تا گُر مِلےَ استھِرُ رہےَ سماءِ ॥
نانک من ہیِ تے منُ مانِیا نا کِچھُ مرےَ ن جاءِ॥੨॥
لفظی معنی:
بھرمیا ۔ بھٹکیا ۔ کتڑیا جگ ۔ بہت سے زمانے میں۔ تناسخ میں پڑا رہا ۔ تھر رمے نہ آوے جائے ۔ ہر بھانا۔ الہٰی رضا ۔ بھرمائن ۔ بھٹکائیا ۔ پر پنچ ۔ دہوکا ۔ فریب دینے والا۔ اپائے ۔ پیدا کیا ۔ استھر ۔ مستقل ۔ من ہی تے من مانیا ۔ دل ہی سے دل کو یقین ہوا۔ نہ کچھ مرے نہ جائے ۔ تو تناسخ مٹ جاتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
کائِیا کوٹُ اپارُ ہےَ مِلنھا سنّجوگیِ ॥
کائِیا انّدرِ آپِ ۄسِ رہِیا آپے رس بھوگیِ ॥
آپِ اتیِتُ الِپتُ ہےَ نِرجوگُ ہرِ جوگیِ ॥
جو تِسُ بھاۄےَ سو کرے ہرِ کرے سُ ہوگیِ ॥
ہرِ گُرمُکھِ نامُ دھِیائیِئےَلہِجاہِۄِجوگیِ॥੧੩॥
لفظی معنی:
کائیا۔ انسانی جسم ۔ کوٹ۔ قلعہ ۔ سنجوگی ۔ ملا پ ۔ رس بھوگی ۔ لطف اٹھانے والا۔ اتیت ۔ طارق ۔ الپت ۔ بیلاگ۔ بلا تاثر ۔ نر جوگ ۔ بلا ملاپ ۔ آزاد ۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ جیسی رضا ہے ۔ سوکرے ۔ وہی کرتا ہے ۔ سو ہوگی ۔ وہی ہوتا ہے ۔ وجوگی ۔ جدائی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
انسانی جسم ایک قلعے جیسا ہے جو خوش قسمتی سے ملتا ہے اس انسانی جسم میں خدا خود بستا ہے اور خود ہی اسکا لطف لیتا ہے مگر خود طارق بیلاگ بلا ملاپ ہے جو اس کے رضا ہے وہی کرتا ہے اور ہی ہوتا ہے اگر مرید مرشد ہوکر الہٰی نام سچ و حقیقت کو یاد کریں تو جدائی ختم ہوجاتی ہے اور ملاپ حاصل ہوجاتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ آپِ اکھائِدا گُر سبدیِ سچُ سوءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ سِپھتِ سلاہ ہےَ گُرمُکھِ بوُجھےَ کوءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ بانھیِ سچُ ہےَ سچِ مِلاۄا ہوءِ ॥
نانک ۄاہُۄاہُکرتِیا پ٘ربھُ پائِیا کرمِپراپتِ ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
واہو ۔ واہو ۔ شابا ش شاباش۔ مراد اچھا اچھا ۔ آپ ۔ خود۔ آکھا ئید ۔ کہلاتا ہے ۔ گر سبدی ۔ کلام مرشد سے ۔ سچ سوئے ۔ خدا جیسا ہے ۔ گورمکھ بوجھے کوئے ۔ مرشد کے وسیلے سے کوئی سمجھتا ہے ۔ واہو کا مطلب واہگورو کا مخفف ۔ سیدارتھ میں بتائیا ہے۔ مگر ڈاکٹر صاحب سنگر ڈی لٹ اس سے اتفاق نہیں کرتے ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ سچ ۔ حقیقت خدا۔ سچ ملاوا ہوئے ۔ حقیقت خدا سے ملاتا ہے ۔ کرم ۔ بخشش۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچا خدا خود سچے مرشد کے کلام کی وساطت سے واہو واہو کہلاتا ہے ۔ واہو واہو الہٰی حمدوبندگی ہے جیسے میرد مرشد ہی سمجھتا ہے واہو الہی کلام ہے جس سے الہٰی ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔ اے نانک ۔ الہٰی صفت صلاح سے الہٰی ملاپ ہوتا ہے مگر یہ ملتی ہے الہٰی کرم و عنایت سے ۔
مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ کرتیِ رسنا سبدِ سُہائیِ ॥
پوُرےَ سبدِ پ٘ربھُ مِلِیا آئیِ ॥
ۄڈبھاگیِیا ۄاہُ ۄاہُ مُہہُ کڈھائیِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرہِ سیئیِ جن سوہنھے تِن٘ہ٘ہ کءُ پرجا پوُجنھ آئیِ ॥
ۄاہُۄاہُکرمِپراپتِہوۄےَ نانک درِسچےَ سوبھا پائیِ॥੨॥
لفظی معنی:
رسنا۔ زبان۔ سوہائی ۔ شہرت پاتی ہے ۔ پورے سبد ۔ مکمل کلام سے ۔ وڈبھاگیا ۔ بلند قسمت۔ پر جا ۔ رعائیا۔ پوجن ۔ پر ستش ۔ کرم ۔ بخشش۔ در سچے ۔ بار گاہ الہٰی ۔ سوبھا۔ شہرت
ترجمہ معہ تشریح:
کلام مرشدی سے واہو واہو کہتی زبان خوبصورت ہوجاتی ہے ۔ خدا کا ملاپ مکمل کلام سے ہی ہوتا ہے ۔ خوش اور بلند قسمت لوگوں کی زبان سے کہلواتا ہے ۔ جو واہو واہو کرتے ہیں وہی اچھے اور نیک ہیں سارے لوگ ان کی پرستش کرتے ہیں اے نانک الہٰی کرم و عنایت سے الہٰی صفت صلاح ہوتی ہے اور بارگاہ الہٰی پر عزت و حشمت ملتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
بجر کپاٹ کائِیا گڑ٘ہ٘ہ بھیِترِ کوُڑُ کُستُ ابھِمانیِ ॥
بھرمِ بھوُلے ندرِ ن آۄنیِ منمُکھ انّدھ اگِیانیِ ॥
اُپاءِ کِتےَ ن لبھنیِ کرِ بھیکھ تھکے بھیکھۄانیِ ॥
گُر سبدیِ کھولائیِئن٘ہ٘ہِ ہرِ نامُ جپانیِ ॥
ہرِ جیِءُ انّم٘رِت بِرکھُ ہےَ جِن پیِیا تے ت٘رِپتانیِ ॥੧੪॥
لفظی معنی:
بجر ۔ سخت ۔ پتھر کی مانند ۔ کپاٹ ۔ کواڑ۔ کائیا۔ جسم ۔ گڑ ۔ قلعہ ۔ بھیتر۔ میں۔ کوڑ۔ جھوٹ۔ کفر۔ کست ۔ دہوکا۔ فریب۔ ابھیمانی ۔ غرور۔ تکبر۔ بھرم بھولے ۔ وہم وگمان کی بھول میں۔ ندر۔ نظر۔ اند اگیانی ۔ نہایت جاہل ۔ اپائے ۔ کوشش۔ بھیکھ ۔ دکھاوا۔ بھیکھوانی ( بھیکھ ) دکھاوا کرنے والے گر سبدی ۔ کلام مرشدی ۔ کھلائن ۔ کھلتے ہیں۔ ہر نام جپائی ۔ الہٰی نام کی ریاض سے ۔ مراد سچ و حقیقت اپنانے سے ۔ ہرجیو ۔ خداوند کریم ۔ انمرت ۔ پیاس باقی نہیں رہتی ۔
ترجمہ :
چھوٹے ۔ فریبی ۔ مغرور انسان کے ذہن پر سخت پتھر جیسے دروازے لگے ہوئے ہیں مگر عقل سے اندھے لا علم مرید من اور بھٹکن میں گرفتار انسان کو نظر نہیں آتے ۔ کسی کوشش سے دکھائی نہیں دیتے ۔ دکھاوا کرنے والے دکھاوا کرتے کرتے ماند پڑ گئے یہ دروازہ کلام مرشد الہٰی نام سچ اور حقیقت اپنانے سے کھلتا ہے ففل لگا ہو ا۔ خدا آب حیات کا ہے ایک شجر جس نے پیارس۔ اسکا سیر ہوگیا نہیں باقی رہی خواہش کوئی ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ کرتِیا ریَنھِ سُکھِ ۄِہاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرتِیا سدا اننّدُ ہوۄےَ میریِ ماءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرتِیا ہرِ سِءُ لِۄ لاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرمیِ بولےَ بولاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرتِیا سوبھا پاءِ ॥
نانک ۄاہُ ۄاہُ ستِ رجاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
رین ۔ رات۔ سکھ وہائے ۔ آرام و آسائش میں گذرتی ہے ۔ انند ۔ روحانی سکون ۔ ہر سیو ۔ خدا سے ۔ لو لائے ۔ محبت کرے ۔ کرمی ۔ بخشش سے ۔ سوبھا۔ نیکنامی ۔ نیک شہرت ۔ ست رضائے ۔ سچی رضا ۔ سچا فرمان ۔
ترجمہ :
الہٰیریاض و عبادت رات عمر کی آڑام و آسائش سے گذرتی ہے اور سکون ملتا ہے میری ماں ۔ ریاض و عبادت سے خدا سے پیار بنتا ہے ۔ عبادت وریاضٹ اور صفت صلاح الہٰی کرم عنایت سے ہوتی ہے ۔ عبادت و ریاضٹ و حمدثناہ خدا سے الہٰی رضا سے الحاق ہو جاتا ہے ۔
مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ بانھیِ سچُ ہےَ گُرمُکھِ لدھیِ بھالِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ سبدے اُچرےَ ۄاہُ ۄاہُ ہِردےَ نالِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرتِیا ہرِ پائِیا سہجے گُرمُکھِ بھالِ ॥
سے ۄڈبھاگیِ نانکا ہرِ ہرِ رِدےَ سمالِ ॥੨॥
لفظی معنی:
سہجے ۔ قدری ۔ سچ ۔ حقیقت۔ اسل۔ لدھی بھال۔ تلاش کرکے ۔ سبدے اچرے ۔ کلام کے وسیلے سے بیان کرنا۔ ہر دے نال ۔ دل وجان سے ۔ ہر پائیا۔ خدا ملا۔ گورمکھ بھال ۔ مرشد کے ذریعے تلاش کرنے پر ۔ ردے سمال۔ دل میں بساتا ہے ۔
ترجمہ :
الہٰی حمدوثناہ حقیقی اور حقیقت ہے جو مرید مرشد نے تالش کی ہے ۔ جو کلام مرشد سے دل میں بساتا ہے ۔ الہٰی حمدوثناہ کرتے کرتے مرشد نے خدا پا لیا ۔ اے نانک ۔ وہ انسان بلند قسمت ہیں جو الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بساتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
اے منا اتِ لوبھیِیا نِت لوبھے راتا ॥
مائِیا منسا موہنھیِ دہ دِس پھِراتا ॥
اگےَ ناءُ جاتِ ن جائِسیِ منمُکھِ دُکھُ کھاتا ॥
رسنا ہرِ رسُ ن چکھِئو پھیِکا بولاتا ॥
جِنا گُرمُکھِ انّم٘رِتُ چاکھِیا سے جن ت٘رِپتاتا ॥੧੫॥
لفظی معنی:
اے منا ۔ اے دل ۔ ات لوبھیا۔ نہایت لالچی ۔ منسا۔ ارادہ ۔ موہنی ۔ دلربا۔ دل کو لبھانے والی ۔ ناؤ۔ مشہوری ۔ ذات۔ خاندان ۔ دکھ کھاتا۔ عذاب پاتا ہے ۔ رسنا۔ زبان سے ۔ ہر رس ۔الہٰی لطف ۔ چکھیؤ۔ مزہ نہ لیا۔ پھیکا۔ بد مزہ ۔ بلا شیریں۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ چاکھیا۔ چکھا ۔ لطف لیا۔ سے جن ۔ وہ انسان ۔ ترپتاتا۔ سیر ہوئے کوئی خواہش باقی نہیں رہی ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ تِس نو آکھیِئےَ جِ سچا گہِر گنّبھیِرُ ॥
ۄاہُ ۄاہُ تِس نو آکھیِئےَ جِ گُنھداتا متِ دھیِرُ ॥
ۄاہُ ۄاہُ تِس نو آکھیِئےَ جِ سبھ مہِ رہِیا سماءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ تِس نو آکھیِئےَ جِ دیدا رِجکُ سباہِ ॥
نانک ۄاہُ ۄاہُ اِکو کرِ سالاہیِئےَ جِ ستِگُر دیِیا دِکھاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سچا گہر گھنیر ۔ پاکدامن ۔ ذہن اور سنجیدہ ہے ۔ کن ۔ داتا۔ اوصاف عنایت کرنے والا۔ مت دھیر۔ سنجیدہ عق و ہوش ۔ سمائے بستا ہے ۔ سمائیا ہو اہے ۔ رزق ۔ روزی ۔ سباہے ۔ پہنچاتا ہے ۔ اکو ۔ واحد۔
ترجمہ:
اس کی حمدوثناہ کرو جو صدیوی پاک ذہن اور سنجیدہ ہے ۔ اس کی صفت صلاح کرؤ جو اوصاف عنایت کرتا ہے سنجیدہ اور پر سکون عقل و ہوش والا ہے ۔ اس کی صفت صلاح کرؤ جو سب میں بستا ہے اس کی مدح سرائی کیجیئے ۔ جو سب کو روزی دیتا ہے ۔ اے نانک۔ اسے واحد لا شریک سمجھ کر جس کا دیدار مرشد نے کر اتا ہے ستائش کیجئے ۔
مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ گُرمُکھ سدا کرہِ منمُکھ مرہِ بِکھُ کھاءِ ॥
اونا ۄاہُ ۄاہُ ن بھاۄئیِ دُکھے دُکھِ ۄِہاءِ ॥
گُرمُکھِ انّم٘رِتُ پیِۄنھا ۄاہُ ۄاہُ کرہِ لِۄ لاءِ ॥
نانک ۄاہُ ۄاہُ کرہِ سے جن نِرملے ت٘رِبھۄنھ سوجھیِ پاءِ ॥੨॥
لفظی معن
سدا۔ ہمیشہ ۔ وکھ کھائے ۔ زہر کھا کر ۔ نہ بھاوئی۔ اچھی نہیں لگتی ۔ دکھے دکھ وہائے ۔ زندگی عذاب میں گذرتی ہے ۔ گورمکھ انمرت پیونا۔ مرید مرشد حیات پیتے ہیں۔ لالائے ۔ پیار محبت میں محو ہوکر ۔ نرملے ۔ پاک ۔ تربھون سوجھی ۔ تینوں عالموں کی سمجھ ۔
ترجمہ:
مرید مرشد ہمیشہ الہٰی یاد میں مصروف رہتا ہے ۔ جبکہ مرید من دنیاوی دولت جو ایک زہر جیسی کھا کر مرتے ہیں انہیں الہٰی حمدوثناہ اچھی نہیں لگتی زندگی عذاب میں گذارتے ہین ۔ مریدان مرشد حمدوثناہ کرتے ہیں اور آبحیات نوش کرتے ہیں۔ اے نانک۔ جو تعریف خدا کی کرتے ہیں پاک زندگی پاتے ہیں تینوں عالموں کی سمجھ آنہیں ہوجاتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
ہرِ کےَ بھانھےَ گُرُ مِلےَ سیۄا بھگتِ بنیِجےَ ॥
ہرِ کےَ بھانھےَ ہرِ منِ ۄسےَ سہجے رسُ پیِجےَ ॥
ہرِ کےَ بھانھےَ سُکھُ پائیِئےَ ہرِ لاہا نِت لیِجےَ ॥
ہرِ کےَ تکھتِ بہالیِئےَ نِج گھرِ سدا ۄسیِجےَ ॥
ہرِ کا بھانھا تِنیِ منّنِیا جِنا گُروُ مِلیِجےَ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
ہر کے بھائے ۔ الہٰی رضا سے ۔ سیوا بھگت سہجے ۔ خدمتگار اور پیارا بنتا ہے ۔ ہر من وسے ۔ خدا دلمیں بستا ہے ۔ سہجے رس ۔ پیجے ۔ قدرتی لطف بستا ہے ۔ لاہا ۔ منافع۔ لابھ ۔ ہر کے تخت۔ بارگاہ ۔ خدا۔ تج گھر ۔ خوئش روح۔ ذہن خود۔ سدا۔ ہمیشہ ۔ وسجے ۔ بستے ہیں۔ گرو ملجے ۔ جہیں مرشدملتا ہے ۔
ترجمہ:
الہٰی رضا سے مرشد ملتا ہے اور الہٰی یاد وریاض سے الہٰی پریم و پیار پیدا ہوتا ہے اور ملتا ہے الہٰی رضا سے ہی خدا دل میں بستا ہے اور روحانی سکون میں سچ و حقیقت کا قدرتی لطف ملتا ہے ۔ الہٰی رضا سے ہی آرام و آسائش کا روز منافع کمائیا جاتاہے ۔ بار گاہ الہٰی میں ذہن نشینی حاصل ہوتی ہے ۔ الہٰی رضا میں راضی وہی رہتے ہیں جن کا ملاپ مرشد سے ہوجاتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ سے جن سدا کرہِ جِن٘ہ٘ہ کءُ آپے دےءِ بُجھاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرتِیا منُ نِرملُ ہوۄےَ ہئُمےَ ۄِچہُ جاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ گُرسِکھُ جو نِت کرے سو من چِنّدِیا پھلُ پاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرہِ سے جن سوہنھے ہرِ تِن٘ہ٘ہ کےَ سنّگِ مِلاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ ہِردےَ اُچرا مُکھہُ بھیِ ۄاہُ ۄاہُ کریءُ ॥
نانک ۄاہُ ۄاہُ جو کرہِ ہءُ تنُ منُ تِن٘ہ٘ہ کءُ دیءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
سے جن۔ وہ انسان ۔ بجھائے ۔ سمجھائے ۔ نرمل ۔ پاک ۔ ہونمے ۔ خودی۔ گر سکھ ۔ طالب علم مرشد۔ مرید مرشد ۔ میں چندیا۔ ولی خواہش کی مطابق۔ تن کے سنگ۔ ان کے ساتھ ۔ اچر ۔ لوئے ۔ تن من ۔ دل و جان ۔
ترجمہ:
جن کو خدا عقل و ہوش و دنائی عنایت کرتا ہے وہ ہمیشہ الہٰی حمدوثناہ کرتے ہیں۔ الہٰی حمدوثناہ کرنے سے دل پاک ہوجاتا ہے ۔ اور ذہن سے خودی ختم ہوتی ہے جو مرید مرشد ہر روز الہٰی حمدوثناہ کرتا ہےدلی مرادیں حاصل کرتا ہے جو انسان حمدوثناہ کرتے ہیں خوش روح معلوم ہوتاے ہیں اے خدا ان کی صحبت و قربت عنایت فرما ۔ تاکہ دل سے خدا کی تعریف و عبادت کروں اور زبان سے مدح سرائی کروں۔ اے نانک۔ جو حمدخدا کی کرتے ہیں دل وجان بھینٹ نہیں کر دو۔
مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ ساہِبُ سچُ ہےَ انّم٘رِتُ جا کا ناءُ ॥
جِنِ سیۄِیا تِنِ پھلُ پائِیا ہءُ تِن بلِہارےَ جاءُ ॥
ۄاہُ ۄاہُ گُنھیِ نِدھانُ ہےَ جِس نو دےءِ سُ کھاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ جلِ تھلِ بھرپوُرُ ہےَ گُرمُکھِ پائِیا جاءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ گُرسِکھ نِت سبھ کرہُ گُر پوُرے ۄاہُ ۄاہُ بھاۄےَ ॥
نانک ۄاہُ ۄاہُ جو منِ چِتِ کرے تِسُ جمکنّکرُ نیڑِ ن آۄےَ ॥੨॥
لفظی معنی:
انمرت ۔ آبحیات۔ صدیوی زندگی عنایت کرنے والے ۔ سچ ۔ حقیقت۔ سیویا۔ خدمت کی ۔ بلہارے ۔ صدقے ۔ گنی ندھان۔ اوصاف کا خزانہ ۔ جل تھ ۔ پانی اور زمین ۔ بھر پور ۔ بستا ہے ۔ مراد سمندر اور زمین ہر جگہ بستا ہے ۔ گر سکھ ۔ طالب علم مرشد۔ گر پورے ۔ کامل مرشد۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ جسم کنکر ۔ کوتوال اور سپاہی ۔ موت کا خوف۔
ترجمہ:
جس خدا کا نام انسان صدیوی روحانی زندگی عنیات کرتا ہے اور حقیقت ہے ۔ جو اس کی خدمت کرتے ہیں مرادیں پاتے ہیں میں ان پر قربان ہوں الہٰی حمدوثناہ اوصاف کا خزانہ ہے وہ اسے استعمال کرتا ہے ۔ اوصاف کا آقا خدا ہر جگہ غرض یہ کہ زمین اور پانی میں بھی بستا ہے مگر مرید مرشد ہوکر ملتا ہے اے طابل مرشد ہمیشہ ہر روز خدا کو یاد کرؤ کامل مرشد کو الہٰی حمدوثناہ پیاری ہے ۔ اے نانک جو دل کی گہرائیوں سے دل و جان کو یکسو کرکے الہٰی حمدوثناہ کرتے ہین موت کا خوف نزدیکنہیں پھٹکتا ۔
پئُڑیِ ॥
ہرِ جیِءُ سچا سچُ ہےَ سچیِ گُربانھیِ ॥
ستِگُر تے سچُ پچھانھیِئےَ سچِ سہجِ سمانھیِ ॥
اندِنُ جاگہِ نا سۄہِ جاگت ریَنھِ ۄِہانھیِ ॥
گُرمتیِ ہرِ رسُ چاکھِیا سے پُنّن پرانھیِ ॥
بِنُ گُر کِنےَ ن پائِئو پچِ مُۓ اجانھیِ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
ہررجیو ۔ خدا۔ سچا سچ ۔ حقیقی سچا صدیوی سچ اور حقیقت۔ سچی گربانی ۔ کلام مرشد سچا کلام ہے ۔ ستگر۔ سچا مرشد۔ سچ پچھانیئے ۔ سچا مرشد حقیقت و اصلیت کی پہچان کراتا ہے ۔ سچ سہج سمانی ۔ سچ او ر حقیقت اپنا کر ہی روحانی سکنو میں محویت حاصل ہوتی ہے ۔ اندن ۔ ہر روز ۔ جاگیہہ۔ بیدار ۔ ہوشیار۔ نہ سولہہ۔ غفلت نہیں کرتے ۔ جاگت رین وہانی ۔ زندگی کی رات مراد عمر گذر جاتی ہے ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد سے ۔ ہر رس چاکھیا۔ الہٰی لطف کا مزہ لیا۔ سے پن پرنای ۔ وہ بلندعظمت انسان ہیں۔ خدا رسیدہ ۔ پچ موئے اجانی ۔ نا دانستہ ذلیل و خوار ہوتے ہیں۔
ترجمہ :
خدا سچا اور حقیقت پر مبنی سچ اور صدیوی ہے اور کلام مرشد سچ اور حقیقت ہے ۔ سچا مرشد سچ اور حقیقت کی پہچان کراتا ہے سچ اور حقیقت سے ہی روحانی سکون ملتا ہے ۔ خوش قسمت ہیں وہ لوگ جنہوں نے سبق مرشد سے الہٰی نام لطف لیا ہے وہ ہر وقت بیدار رہتے ہیں غفلت نہیں کرتے بیداری میں زندگی گذارتے ہیں۔ مگر مرشد کے بغیر کسی کو الہٰی وصل حاصل نہیں ہوا نا دانستگی میں ذلیل وخوار ہوتے ہیں۔
سلوکُ مਃ੩॥
ۄاہُ ۄاہُ بانھیِ نِرنّکار ہےَ تِسُ جیۄڈُ اۄرُ ن کوءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ اگم اتھاہُ ہےَ ۄاہُ ۄاہُ سچا سوءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ ۄیپرۄاہُ ہےَ ۄاہُ ۄاہُ کرے سُ ہوءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ انّم٘رِت نامُ ہےَ گُرمُکھِ پاۄےَ کوءِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ کرمیِ پائیِئےَ آپِ دئِیا کرِ دےءِ ॥
نانک ۄاہُ ۄاہُ گُرمُکھِ پائیِئےَ اندِنُ نامُ لئیءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
نرنکار ۔ خدا۔ اگم۔ انسانی رسائی سے بعد۔ اتھاہ ۔ جس کا اندازہ نہ ہو سکے ۔ واہو واہو سچا سوئے ۔ الہٰی حمدوثناہ ہی وہی سچ ہے ۔ بے پرواہ ۔ بے محتاج ۔ جو کسی کا دست نگر نہ ہو۔ واہو واہو انمرت نام ہے ۔ الہٰی نام ہی آبحیات یعنی صدیوی زندگی عنایت کرنے والا سچ حقیقت الہٰی نام ۔ کرمی ۔ بخشش ۔ رحمت۔ دیا مہربانی۔ اندن ۔ ہر روز ۔ ہمیشہ ۔
ترجمہ:
الہٰی حمدوثناہ بلا حجم و آکار خدا کا کلام ہے جسکا ثانی نہیں کوئی نہ اس کے ہے برابرکوئی جو انسان رسائی سے بعید اندازہ نہیں ہو سکتا جس کا جسے نہیں محتاجی کسی کی جو کرتاہے سو ہوتا ہے اس کی حمدوچناہ روحانی زندگی اور صدیوی نزدگی عنایت کرنے والی ے جو کسے مرید مرشد کو ہی حاصل ہوتی ہے ۔ الہٰی حمدوثناہ خوش قسمتی سے ہی حاصل ہوتی ہے ۔ جس پر خدا خود اپنی رحمت و عنایت کرتا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی حمدوثناہ مرید مرشد ہوکر حاصل ہوتی ہے ۔ وہ ہر وقت الہٰی نام کی ریاض کرتا ہے ۔
مਃ੩॥
بِنُ ستِگُر سیۄے ساتِ ن آۄئیِ دوُجیِ ناہیِ جاءِ ॥
جے بہُتیرا لوچیِئےَ ۄِنھُ کرمےَ ن پائِیا جاءِ ॥
جِن٘ہ٘ہا انّترِ لوبھ ۄِکارُ ہےَ دوُجےَ بھاءِ کھُیاءِ ॥
جنّمنھُ مرنھُ ن چُکئیِ ہئُمےَ ۄِچِ دُکھُ پاءِ ॥
جِن٘ہ٘ہا ستِگُر سِءُ چِتُ لائِیا سُ کھالیِ کوئیِ ناہِ ॥
تِن جم کیِ تلب ن ہوۄئیِ نا اوءِ دُکھ سہاہِ ॥
نانک گُرمُکھِ اُبرے سچےَ سبدِ سماہِ ॥੨॥
لفظی معنی:
رامت ۔ شانتی ۔ سکون ۔ جائے ۔ جگہ ۔ لوچیئے ۔ خواہش۔ تمنا۔ کرمے ۔ بخشش۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ وکار۔ بدکردار ۔ برائی ۔ دوبے بھائے ۔ دوسروں سے محبت۔ کھوائے ۔ ذلیل وخوار ہیں۔ چکئی ۔ ختم نہیں ہوتا۔ ہونمے ۔ خودی ۔ دکھ پائے ۔ عذاب برداشت کرتا ہے ۔ چت لائیا۔ پیار کیا۔ خالی ۔ کمی ۔ تن۔ انکو ۔ نکب۔ طلب۔ طلبی ۔ ابھرے ۔ بچے ۔ سچے سبد سماہے ۔ سچے کلام میں دھیان دے کر ۔
ترجمہ:
سچے مرشد کی خدمت کے بغیر سکون حاصل نہیں ہوتا خواہ کوئی کتنی خواہش کیوں نہ کرے بغیر الہٰی رحمت کے الہٰی وصل حاسل نہیں ہوتا جن کے دل میں لالچ اور برائیاں ہیں اور دنیاوی دولت کی محبت میں بھٹک رہے ہیں انکا تناسخ ختم نہیں ہوتا خودی میں محسور عذاب پاتے ہیں جنہون نے سچے مرشد سے دلی پیار کیا نہیں وصل نصیب ہوا ان کو فرشتہ موت کی طلبی ختم ہوگئی نہ عذاب پائیا ۔ اے نانک جنہوں نے کی مریدی مرشد کی پائی نجات عذابوں سے اور سچے کلام میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
ڈھاڈھیِ تِس نو آکھیِئےَ جِ کھسمےَ دھرے پِیارُ ॥
درِ کھڑا سیۄا کرے گُر سبدیِ ۄیِچارُ ॥
ڈھاڈھیِ درُ گھرُ پائِسیِ سچُ رکھےَ اُر دھارِ ॥
ڈھاڈھیِ کا مہلُ اگلا ہرِ کےَ ناءِ پِیارِ ॥
ڈھاڈھیِ کیِ سیۄا چاکریِ ہرِ جپِ ہرِ نِستارِ ॥੧੮॥
لفظی معنی:
ڈھاڈی ۔ ڈھڈیا چھوٹی ڈھولک پر گانے والا۔ خصمے ۔ آقا کو ۔ دھرے پیار۔ پیار کرے ۔ الفت سے پیش آئے ۔ در ۔ دروازے پر ۔ سیوا۔ خدمت۔ گر سبدی۔ کلام مرشد۔ وچار۔ سوچے ۔ سچ رکھے اردھار۔ حقیقت دلمیں بسائے ۔ وچار ۔ سوچ کر ۔ در گھر ۔ٹھکانہ ۔ سچ رکھے اردھار ۔ حقیقت دل میں بسا کر ۔ محل اگلا ۔ ٹھکانہ ۔ رتبہ۔ چاکری ۔ خدمتگار ۔ نستہ ۔ بچاتا ہے ۔ کامیاب بناتا ہے ۔
ترجمہ:
جا کا اپنے آقا سے پیار ہے وہی ڈھاڈی کہلا سکتا ہے ۔ جو در پر گھڑا مراد الہٰی حضوری می کلام مرشد کی کسوٹی سے بخدمت اس کے اوصاف کی خیال آرائی کرتا اور سوچتا ہے جب سچ حقیقت مراد خدا دل میں بساتا ہے ۔ اسے الہٰی در پر ٹھکانہ ملتا ہے الہٰی نام سچ و حقیقت کی محبت سے اسے بلند عظمت و رتبہ روحانی حاصل ہوت اہے ۔ ڈھاڈی کی یہی خدمتگاری اور خدمت ہے کہ وہ الہٰیریاض و بندگی سے کامیابی سے زندگی گذار بستا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
گوُجریِ جاتِ گۄارِ جا سہُ پاۓ آپنھا ॥
گُر کےَ سبدِ ۄیِچارِ اندِنُ ہرِ جپُ جاپنھا ॥
جِسُ ستِگُرُ مِلےَ تِسُ بھءُ پۄےَ سا کُلۄنّتیِ نارِ ॥
سا ہُکمُ پچھانھےَ کنّت کا جِس نو ک٘رِپا کیِتیِ کرتارِ ॥
اوہ کُچجیِ کُلکھنھیِ پرہرِ چھوڈیِ بھتارِ ॥
بھےَ پئِئےَ ملُ کٹیِئےَ نِرمل ہوۄےَ سریِرُ ॥
انّترِ پرگاسُ متِ اوُتم ہوۄےَ ہرِ جپِ گُنھیِ گہیِرُ ॥
بھےَ ۄِچِ بیَسےَ بھےَ رہےَ بھےَ ۄِچِ کماۄےَ کار ॥
ایَتھےَ سُکھُ ۄڈِیائیِیا درگہ موکھ دُیار ॥
بھےَ تے نِربھءُ پائیِئےَ مِلِ جوتیِ جوتِ اپار ॥
نانک کھسمےَ بھاۄےَ سا بھلیِ جِس نو آپے بکھسے کرتارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
گوجری ۔ ایک دم جن کا پیشہ مویشی چرانا اور ان کی پروش کرنا ے ۔ ذات۔ خاندان ۔ قبیلہ ۔ سوہ ۔ خاوند ۔ آقا۔۔ گرکے سبد وچیار۔ کلام مرشد کو سمجھ کر۔ اندن ۔ ہر روز۔ ہمیشہ ۔ ہر جپ ۔ الہٰی یاد وریاض ۔ بھو۔ خوف۔ سا۔ وہ ۔ کلونتی ۔ خاندانی ۔ حکم پچھانے ۔ الہٰی رضا سمجھے ۔ کنت ۔ خاوند۔ کرتار۔ کرنے والا۔ کار ساز۔ کچجی ۔ بغیر سلیقے و طریقے ۔ کلکھنی ۔ برے خاندان والی ۔ پر ہر چھوڈی بھتار۔ خاوند کی طالقہ شدہ ۔ بھے پایئے مل گٹیئے ۔ الہٰی خوف سے بدیوں ۔ گناہوں بدکاریوں کی غلاظت مٹ جاتی ہے ۔ نرمل۔ بلا غلاظت ۔ پاک۔ انتر پرگاس۔ دل روشن ۔ مت اتم۔ بلند ہوش و سمجھ ۔ گنی گہیر ۔ ۔ ویسے ۔ خو ف میں زندگی گذارے ۔ بھے وچ کماوے ۔ کار ۔ خوف میں ۔ کام کرے ۔ ہتھے سکھ ۔ اس عالم میں آرام و آسائش ۔ ڈویائیا۔ عظمت و شہرت ۔ درگیہہ موکھ دوآر۔ بارگاہ الہٰی مین نجات۔ آزادی ۔
ترجمہ:
جیسے ایک کمینی ذات والی عورت خاندانی عورت بن جاتی ہے جب وہ اپنا خاوند پا لیتی ہے ویسی ہی وہ انسان جو کلام مرشد کو سمجھ کر ہر روز الہٰیریاض کرتا ہے ۔ جسکا ملاپ مرشد سے ہوجات اہے اس کے دل میں الہٰی خوف پیدا ہوجاتا ہے اسے الہٰیرضا کی سمجھ آجاتی ہے جس پر خدا خؤد مہربان ہوتا ہے ۔ وہ خاندن کی طلاقہ شدہ بد چلن بد ضن جسے نہ سلیقہ آتا ہے نہ طرز زندگی بد کردار ہے ۔ اگر دل میں الہٰی خوف بس جائے تو قلب صاف ہوجاتاہے ۔ ہی انسانی جسم پاک و پائس ہوجاتا ہے ذہنی غلاظت ختم ہوجاتی ہے ۔ اور اوصاف کے خزانے خدا جو نہایت سنجیدہ اور گہرے سوج وچار والا ہے ۔ کی ریا و یاد سے سمجھ و ہوش پاک اور بلند ہوجاتی ہے ۔ دل نورانی اور روشن ہوجاتا ہے ۔ جب انسان کے دل پر الہٰی خوف طاری ہوجاتا ہے ۔ وہ اپنے اعمال اور کار خوف میں کرتا ہے تو اسے زندگی میں عزت و حشمت اور وقار حاصل ہوتاہے ۔ اور آرام و آسائش پات اہے ۔ اسے اس علام میں آرام و آسائش اور الہٰی دربار کا دروازہ اس کے لئے کھل جاتا ہے اسے مکمل ازادی حاصل ہوجاتی ہے ۔ لہذا الہٰی خوف سے بیخوفی اور بیخوف زندگی ملتی ہے ۔ الہٰی نور جو از حد اور بیشمار ہے سے روحانی نور کے ملنے سے اس کے خوف میں زندگی گذارنے سے بیخوف خدا کا ملاپ و اصل نصیب ہوتا ہے مگر اے نانک جسے کار ساز کرتار خود اپنی کرم عنایت و رحمت کرتا ہے وہی الہٰی محبوب بناتاہے ۔
مਃ੩॥
سدا سدا سالاہیِئےَ سچے کءُ بلِ جاءُ ॥
نانک ایکُ چھوڈِ دوُجےَ لگےَ سا جِہۄا جلِ جاءُ ॥੨॥
لفظی معنی:
قربان ہوں صدقے جاتا ہوں اس پاک خدا پر اس صدیوی خدا کی حمدوثناہ کرنی چاہیے ۔ اے نانک۔ وہ زبان جل جائے جو واحد خدا کی چھوڑ کر دوسروں سے محبت کرتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
انّسا ائُتارُ اُپائِئونُ بھاءُ دوُجا کیِیا ॥
جِءُ راجے راجُ کماۄدے دُکھ سُکھ بھِڑیِیا ॥
ایِسرُ ب٘رہما سیۄدے انّتُ تِن٘ہ٘ہیِ ن لہیِیا ॥
نِربھءُ نِرنّکارُ الکھُ ہےَ گُرمُکھِ پ٘رگٹیِیا ॥
تِتھےَ سوگُ ۄِجوگُ ن ۄِیاپئیِ استھِرُ جگِ تھیِیا ॥੧੯॥
لفظی معنی:
انسا۔ جز۔ حصہ ۔ دتار۔ بنتی ۔ لولی ۔ اولیا۔ اپائن ۔ پیدا کیتے ۔ بھاو دوجا کیا ۔ انہوں نے دنیاوی دولت سے پیار کیا۔ دکھ سکھ بڑھیا۔ آرام و آسائش و عذاب کے لئے لڑتے جھگڑتے رہے ۔ نہ ایسر برہما سیودے انت تنہی نہ لہیا۔ شوجی اور برہما کی پرستش کرتے ہیں مگر خدا کو نہیں سمجھ سکے ۔ شوجی اور برہما ۔ نربھو ۔ بیخوف۔ نرنکار ۔ بلا آکار و حجم۔ الکھ ۔ بیشمار ۔ گورمکھ پر گٹئیا۔ مرشد کے وسیلے سے عبور میں آتا ہے ۔ سوگ۔ غم۔ وجوگ۔ جدائی ۔ علیحدگی ۔ وباہئی ۔ پیدا ہوتاہے ۔ استھر ۔ بلا لرزش ۔ مستقل ۔
ترجمہ:
والی اللہ فرشتے خدا نے خو د پیدا کئے اور انہیں دنیاوی دولت کی محبت بھی خود ہی پیدا کی مگر وہ بھی حکمرانوں کی طرح حکومتیں کرتے اور حکومت چلاتے رہے اور آرام و آسائش اور تکلیف و عذاب کے لئے لڑتے رہے شوجی اور برہما کی لوگ پرستش کرتے ہیں مگر خدا کو وہبھی نہیں سمجھ سکے ۔ بیخوف بلاحجم و جسم و آکار شمار اندازے اور حساب سے باہر ہے ۔ مرید مرشد اسے ظہور میں لاتا ہے اور مریدان مرشدہونے کی صورت میں غمی اور جدائی اثرا نداز نہیں ہو سکتی وہ عالم میں پر سکون مستقل مزاج اور سنجیدہ رہتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ایہُ سبھُ کِچھُ آۄنھ جانھُ ہےَ جیتا ہےَ آکارُ ॥
جِنِ ایہُ لیکھا لِکھِیا سو ہویا پرۄانھُ ॥
نانک جے کو آپُ گنھائِدا سو موُرکھُ گاۄارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
آکار۔ دنیاوی پھیلاؤ۔ آون جان۔ مٹ جانے والا۔ جن۔ جسنے ۔ پروان۔ منظور۔ آپ گنایندا۔ خودی یا اپنی ہستی کا غرور کرتا ہے ۔ سو۔ وہ ۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ گوار۔ جاہل۔
ترجمہ:
اس علام کا جہان کا اس میں جو کچ بھی ہے تمام آنے جانے والا ہے صدیوی نہیں نا پائیدار ہے ۔ جس نے اس بات کو سمجھ لیا وہ منظور خدا ہو گیا ۔ مگر اے ناک جو اپنے آپ پر ناز کرتا ہے وہ بیوقوف اور جاہل ہے ۔
مਃ੩॥
منُ کُنّچرُ پیِلکُ گُروُ گِیانُ کُنّڈا جہ کھِنّچے تہ جاءِ ॥
نانک ہستیِ کُنّڈے باہرا پھِرِ پھِرِ اُجھڑِ پاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کنچر۔ ہاتھی ۔ گرو ۔ مرشد۔ پیلک ۔ مہاوت۔ گیان ۔ علم ۔ کنڈا۔ انکس۔ جیہہ کھنچے تیہہ جائے ۔ جہاں کھنچتا ہے ۔ وہاں جاتا ہے ۔ کنڈے باہر۔ بغیر انکس۔ ضبط۔ ۔ اوجھڑ۔ غلط راستے ۔
ترجمہ:
من ایک ہاتھی جیسا ہے اور مرشد اس من ہاتھی کے لئے مہاوت علم سمجھ انکس تب یہ من اس راہ پر چلتا ہے جہاں مرشد چلاتا ہے ۔مگر اے نانک۔ اے نانک۔ جیسےا نکس کے بغیر ہاتھی دوبارہ دوبارہ غلط رہا پر چلتاہے ایسے ہی انسانی من کا حال ہے ۔
پئُڑیِ ॥
تِسُ آگےَ ارداسِ جِنِ اُپائِیا ॥
ستِگُرُ اپنھا سیۄِ سبھ پھل پائِیا ॥
انّم٘رِت ہرِ کا ناءُ سدا دھِیائِیا ॥
سنّت جنا کےَ سنّگِ دُکھُ مِٹائِیا ॥
نانک بھۓ اچِنّتُ ہرِ دھنُ نِہچلائِیا ॥੨੦॥
لفظی معنی:
ارداس۔ گذارش ۔ اپائیا۔ پیدا کیا ۔ زندگی عنایت فرمائی ۔ ستگر۔ سچا مرشد۔ انمرت۔ آبحیات۔ روحانی زندگی عنایت کرنے والا پانی ۔ ہر کا ناؤ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت ۔ سدا ۔ ہمیشہ ۔ دھیائیا ۔ توجہ کی ۔ دھیان دیا ۔ سنت ۔ خدا رسیدہ ۔ سنگ ۔ صحبت و قربت سے ۔ اچت ۔ بیفکر۔ نہچلائیا ۔ لافناہ ۔
ترجمہ:
گذارش ہے اس سے جس نے پیدا کی ہے ۔ خدمت مرشد سے ہر طرح برآور ہوا نام الہٰی ہے آبحیات ہمیہ مرشد سے ہر طرح برآور ہوا ۔ نام الہٰی ہے آبحیات ہمیشہ اس میں دھیان لگائیا۔ خدا رسیدگان کی صحبت و قربت میں عذاب مٹائیا۔ اے نانک۔ لافناہ الہٰی نام کی دولت سے بیفکر ہوئے ۔
سلوک مਃ੩॥
کھیتِ مِیالا اُچیِیا گھرُ اُچا نِرنھءُ ॥
مہل بھگتیِ گھرِ سرےَ سجنھ پاہُنھِئءُ ॥
برسنا ت برسُ گھنا بہُڑِ برسہِ کاہِ ॥
نانک تِن٘ہ٘ہ بلِہارنھےَ جِن٘ہ٘ہ گُرمُکھِ پائِیا من ماہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
کھیت ۔ زمین۔ میالا۔ وٹاں۔ بنے ۔ نرنو۔ نرخ پہچان ۔ محل ۔ عورت۔ بھگتی ۔ پریم ۔ پیار ۔گھر سر کے ۔ دلمیں بستی ہے ۔ سجن پاہنیاؤ۔ تب دوست مہام ۔ برسنا تے برس گھنا۔ اگر بارش کرنی ے تو بھاری بارش کر ۔ بہوڑ۔ دوبارہ ۔ کاہے ۔ کس لئے ۔ بلہارنے ۔ قربان۔ گورمکھ پائا من ماہے ۔ جنہوں نے مرشد کی وساطت سے دل میں ہی پالیا ۔
ترجمہ:
کھیت کے بنے اور وٹیں اونچی اونچا گھر پہچان کر ۔ انسان کے د میں پریم پیدا ہوتا ہے وہان خدا مہمان اور دوست ہوکر وارد ہوتا ہے ۔ اے بادل اگر بارش کرنی ہے تو برس شدت سے زیادہ ورنہ کس لئے برسیگا ۔ اے نانک قربان ہوں ان پر جنہوں نے مرشد کی وساطت دل میں ہی پالیا ہے ۔
مਃ੩॥
مِٹھا سو جو بھاۄدا سجنھُ سو جِ راسِ ॥
نانک گُرمُکھِ جانھیِئےَ جا کءُ آپِ کرے پرگاسُ ॥੨॥
لفظی معنی:
سو۔ وہ ۔ بھاودا۔ جو چاہیے ۔ سجن ۔ دوست۔ راس۔ درست۔ موافق۔ جس سے آپس میں تضاد پیدا نہ ہو۔ گور مکھ ۔ مرید مرشد۔ جانیئے ۔ سمجھو ۔ پر گاس۔ روشن۔
ترجمہ:
میٹھا یا اچھیا وہی ہے جسے دل چاہے ۔ دوست وہی ہے جس سے بن آوے میل رہے اے نانک مرید مرشد اسے سمجھو جسے خدا خود علم و نیرے سے روشن اور نور سے منور کرتا ہے اسے یہ سمجھ مرید مرشد سے ملتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
پ٘ربھ پاسِ جن کیِ ارداسِ توُ سچا ساںئیِ ॥
توُ رکھۄالا سدا سدا ہءُ تُدھُ دھِیائیِ ॥
جیِء جنّت سبھِ تیرِیا توُ رہِیا سمائیِ ॥
جو داس تیرے کیِ نِنّدا کرے تِسُ مارِ پچائیِ ॥
چِنّتا چھڈِ اچِنّتُ رہُ نانک لگِ پائیِ ॥੨੧॥
لفظی معنی:
جن ۔ خادم ارداس۔ عرض ۔ گذارش۔ سچا سائیں۔ سچا ملاک۔ رکھوالا۔ محافظ۔ دھیائی ۔ دھیان دینا۔ سمائی ۔ سنبھالنا۔ بسنا۔ چنتا ۔ فکر ۔ تشویش۔ اچنت ۔ بیفکر۔
ترجمہ:
خادم خدا کی خدا سے گذارش ہے عرض ہے کہ اے خدا تو حقیق اور صدیوی مالک ے تو ہمیشہ محافظ ہے ۔ میں تجھے ہمیشہ یاد کرتا ہوں۔ ساری قائنات کے جاندار تیری ملکیت ہیں تو ان میں بستا ہے جو تیری خادم عبادوں کی بد گوئی کرتے ہیں ان کی تو روحانی طور پر ختم کر دیتا ہے ۔ اور ذلیل و خوار کرتا ہے ۔ اے نانک فکر چھوڑ کر مفکر ہوکر پائے الہٰی کا گرویدہ ہوکر رہ ۔
سلوک مਃ੩॥
آسا کرتا جگُ مُیا آسا مرےَ ن جاءِ ॥
نانک آسا پوُریِیا سچے سِءُ چِتُ لاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
آسا۔ اُمید ۔ خواہش۔ چت ۔ دل ۔
ترجمہ:
انسان خواہشات میں گرفتار آخر فوت ہوجاتا ہے ۔ مگر خواہشات ختم نہیں ہوتیں۔ اے نانک۔ خدا سے پریم پیار کرنے سے خواہشات پوری ہوتی ہے ۔
مਃ੩॥
آسا منسا مرِ جائِسیِ جِنِ کیِتیِ سو لےَ جاءِ ॥
نانک نِہچلُ کو نہیِ باجھہُ ہرِ کےَ ناءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
آسا ۔ منسا۔ امیدیں او رارادے ۔ مر جالئی ۔ ختم ہو جائینگی ۔ جن کسی ۔ جس نے پیدا کی ہیں۔ سو لیجائے ۔ وہی ختم کر دیگا ۔ نہچل ۔ لافناہ۔ باجہو ۔ بغیر ۔ہر کے نائے ۔ الہٰی نام۔ سچ اور حقیقت کے ۔
ترجمہ:
امیدیں اور ارادے تب ختم ہونگے ۔ جب جس نے پیدا کئے ہیں وہ ختم کر دیگا۔ اے نانک الہٰی نام سچ اور حقیقت کے علاوہ دنیا میں صدیوی رہنے والا کوئی نہیں۔
پئُڑیِ ॥
آپے جگتُ اُپائِئونُ کرِ پوُرا تھاٹُ ॥
آپے ساہُ آپے ۄنھجارا آپے ہیِ ہرِ ہاٹُ ॥
آپے ساگرُ آپے بوہِتھا آپے ہیِ کھیۄاٹُ ॥
آپے گُرُ چیلا ہےَ آپے آپے دسے گھاٹُ ॥
جن نانک نامُ دھِیاءِ توُ سبھِ کِلۄِکھ کاٹُ ॥੨੨॥੧॥ سُدھُ
لفظی معنی:
سدھ ۔ جگت۔ عالم ۔ جہان ۔ دنیا۔ اپائن۔ پیدا کی ۔ کر پورا تھاٹ ۔ مکمل ساز و سامان۔ ساہو ۔ شوہکار ۔ ونجارا۔ سوداگر۔ حاٹ۔ دکان ۔ ساگر۔ سمندر۔ بوہتھا۔ جہاز۔ کھواٹ۔ ملاح۔ گرو ۔ مرشد۔ چیلہ ۔ مرید ۔گھاٹ۔ بندر گاہ ۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ دوش۔ پاپ۔
ترجمہ:
خدا نے ایک منصوبہ تیار کرکے خود یہ جہان پیدا کیا خدا خود ہی شاہو کار خود ہی سودا گر اور خود ہی دکان بھی ہے ۔ خو دہی سمندر خو دہی جہاز خو دہی ملاح خود ہی مرشد اور خود ہی مرید خودہی زندگی کا مقصد بتانے والا ۔ اے خادم نانک ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں اپنی توجہ مبذول کر تیرے تمام گناہ مٹ جائینگے مٹالے ۔
لاگ گوجری وار محلہ 5 ( وار کا مقصد ( پوڑی وار )
1) خدا نے عالم پیدا کرکے اس میں ہر جگہ خود موجود ہے ۔ سب کی خو دہی پرورش کرتا ہے سب کو روزی اور رزق دیتا اور پہنچاتا ہے اور تمام جاندار اپنے نظام میں منظم کئے ہوئے ہیں۔ اس کی رضا کی مطابق ہی کوئی جاندار دنیا کی بدکاریوں میں ذلیل و خوار ہوتے ہیں جن پر اس کی نظر عنایت و رحمت ہوتی ہے وہ الہٰی یاد وریاض سے اس دنیاوی سمندر کی مدو جز سے بچ جاتے ہیں۔
2) ولی اللہ فرشتے اور تمام جاندار خدا کی حمدوثناہ کرتے ہیں خدا تانے پیٹے کی مانند سب میں بستا ہے ۔ جدھر جس کا ر میں لگاتا ہے ۔ ادھر جاندار لگتے ہیں جن پر خدا خود مہربان ہوتا ہے وہی الہٰی عبادت بندگی یادوریاج اور حمدوثناہ کرتے ہیں۔
3) انسان کی اپنی انائی ہوشمندی کام نہیں آتی انسان ہمیشہ نیک کاموں میں غفلت کرتا ہے ۔ جس پر الہٰی رحمت و عنایت ہوتی ہے ۔ جہاں اسے مریدان مرشد پاکدامن ، پار ساؤں کی صحبت و قربت حاصل ہوتی ہے ۔ جہاں وہ خدمت والہٰی حمدوثناہ کرتا ہے ۔
4) جو خدا سب کے دلوں کا راز دان ہے اور سب کے راز و نیاز سے واقف ہے جو پل بھر میں قدر ت کے بیشمار تبدیلیاں لانے کی قوت کا مالک ہے جو رحمان الرحیم ہے جو انسان کو اپنی یادوریاض میں لگاتا ہے اور برائیوں سے بچاتا ہے ۔ وہ اسے دل مین بساتے ہیں۔ وہ انسان برائیون میں زندگی کے کھیل میں شکست نہیں کھاتے ۔
5) دنیا مین بہت سی جنسی ذہنی و جسمای بد کاریاں اور برائیاں ہیں جو انسنا کو ہر وقت اپنی گرفت میں رکتھی ہیں کسی قسم کے خوف اور فکروں میں انسان ملبوس رہتا ہے ۔ مگر جو سچے مرشد کے سبق پر عمل کرتا ہے اور سبق لیتا ہے الہٰی یاد وریاض اور عبادت الہٰی سے برائیوں اور ان کے خوف سے بچ جاتا ہے کیونکہ وہ صابر پاکدامن زندگی بسر کرنے وال اہوجاتا ہے ۔ مگر ایسا انسان وہی ہوتا ہے جس پر خدا کی نظر عنایت ہو وہی مرید مرشد ہوتا ہے ۔
6) جو انسان اپنی خودی چھوڑ کر مرید مرشد ہوجاتا ہے اس کی بد عقلی برے خیالات ختم ہوجاتے ہیں وہ دنیاوی برائیوں میں نہیں پڑتا ۔ جس سے اس کے عاقبت سدھر جاتی ہے ۔ اور سچ اور حقیقت کی برکت سے انسان صابر ہوجاتا ہے ۔ مگر مرید مرشد وہی ہوتا ہے جس پر الہٰی رحمت و شخصیت ہوتی ہے ۔
7) مرشد الہٰی بندگی و حمدوچناہ کا خزانہ ہے جو رحمت خدا سے ملتا ہے ۔ جس پر سچے مرشد کی نظر عنایت و شفقت ہوتی ہے ۔ اس کی تگ و دو و بھٹکن ختم ہوجاتی ہے کیونکہ اسے الہٰی محبت اسے دنیا کے تمام خزانوں سے قیمتی دکھائی دینے لگتا ہے ۔
8) جو انسان سبق مرشد پر عمل کرتا ہے اسے الہٰی علم حاصل ہوجاتا ہے اور وہ جیسے حمدوثناہ کرتا ہے اس کے تمام روحانی بد عتیں ختم ہوجاتی ہے او ر روح ٹھنڈک اور سکون محسوس کرنے لگتی ہے اور خودی مٹا کر اس کی زندگی کی تمام رکاوٹیں دور ہوجاتی ہیں۔
9) صحبت و قربت پاکدامنوں سے روح پاک ہوجاتی اور من کی غلاظت ختم ہو جاتی ہے اور دل میں الہٰی حمدوثناہ کے لئے جو ش و خروش پیدا ہوتا ہے اور برائیوں اور برے کامون سے پرہیز پیدا ہوتا ہے اور انسان پرہیز گار بن جاتا ہے پرہیز گاری صحبت و قربت پاکدامنوں سے حاسل ہوتی ہے ۔
10) مرشد کے ملاپ سے اسے ہر جا خدا بستا دکھائی دینے لگتا ہے برائیوں سے پرہیز ہونے لگتا ہے بری خواہشات ختم کر لیتاہے عذابوں سے بچتا ہے خدا کا منظور نظر ہوجاتا ہے برائیوں کی طرف راغب نہیں ہوتا۔
11) سارے عالم کا نظام خدا کے ہاتھ میں ہے اور الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت کا خزانہ بھی اس کے بس میں ہے ۔ جس پرا س کی نگاہ شفقت ہوتی ہے ۔ اسے ہی الہٰی نام کی نعمت سے نوازتا ہے اور وہی الہٰی نام سچ و حقیقت عمل کرتا اور زیر کار لاتا ہے ۔
12) یہ الہٰی رضا ہے بعض بدیوں میں مشغول ہیں اور بعض نیکیوں میں اس میں اسنان کی اپنی کوشش و دانائی اور چالاکی کار گر نہیں ہو سکتی ۔ جو خدا کو اپنا سہارا بناتے ہیں خدا اسے اپنی رحمت سے الہٰی نام سچ و حقیقت کے اصول سے نوازاتا ہے ۔
13) الہٰی رحمت سے جو یاد خدا کو کرتے ہیں اس کے دیاوی جھنجھٹ ختم ہوجاتے ہیں وہ صابر ہوجاتا ہے ۔
14) رحمت خدا سے جو الہٰی نام کی ریاض جو کرتے ہیں سچ حقیقت نام خدا کا زندگی کا سہار ابن جاتا ہے ۔ آ ب حیات نام سےد ل ان کا سیر ہوجاتا ہے عذاب کے تاثرات سے نجات وہ پا لیتے ہیں۔
15) احساسات بد جو بھاری قوت کے مالک ہیں۔ سادہ لوح انسان تو کیا طارق دلدنیاوں پر بھی اپنا تاثر ڈالنے سے نہیں چوکتے اپنے زیر اثر کر لیتے ہیں۔ دنیاوی دولت کے لئے تگ و دور ان کے ایک قلعہ اور گہری ہے ان کے چاروں طرف ان سے بچنے کا واحد طریقہ ہے سچے مرشد کا سایہ ۔
16) وہم وگمان کے قلعے میں محسور انسان کو سچا مرشد ہی نجات دلا سکتا ہے مرشد انسان کو الہٰی نام سچ و حقیقت کا خزانہ عنایت کرتا ہے ۔ نام یعنی سچ اور حقیقت ایک ایسی کیمیا دوئای ہے جس سے غضباک بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔
17) جس کے دل میں خدا بس جاتا ہے وہ خوشباش رہتا ہے ۔ اسے برائی کا خطرہ نہیں رہتا کیونکہ اسے یقین ہوجاتا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے الہٰی رضا میں ہو رہاہے اور خد ا عابد و ریاض کار کو خود اپنے ہاتھ سے بچاتا ہے ۔
18) جنہیں خدا پانے نام سچ و حقیقت سے نوازتا ے ۔ ان کا تناسخ ختم ہوجاتا ہے ۔ اور وہ ایسا کام نہیں کرتا جس کے لئے بعد میں پچھتانا پڑے ۔
19) جس کے دل میں بستا ہے خدا اس کی زندگی آسان ہوجاتی ہے ۔
20) جو انسان خدائی خدمتگار ہوجاتا ہے وہ برائیوں سے بچ جاتا ہے اور خدا اسے اپنا لیتا ہے ۔ مگر جو ایسے انسانوں کی بد گوئی اور برائی کرتے ہیں وہ کینہ اور حسد کی آگ میں جلتے رہتے ہیں۔
21) الہٰی یاد سے انسان مفکر ہو ہوجاتا ہے اور انسانی روح یا نور نور الہٰی میں مدغم ہوجاتا ہے انسان سنجیدہ مستقل مزاج خوشباش اور یکسو ہو جاتا ہے ۔
(خلاصہ ) مقصد
1) پوڑی نمبر (1 تا 4) خاص انسانوں سے لیرک سارے جاندار اس طرح طرح کے عالم میں کار ساز کرتار نے تمام مخلوق اپنے نظام میں مسلک کئے ہوئے ہیں اور وہ خدا سب میں مضمر ہے اور سب کے دلوں کا راز دان ہے یہ اس کی رضا ہے ۔ کہ کوئی بدیون میں ذلیل و خوارہو رہے ہیں۔ انسانی ہوشنمدنی اور چالاکی اسے بچا نہیں سکتی ۔ جس انسان پر اس کی رحمت و عنایت ہوتی ہے ۔ اسے اپنی عبادت و ریاضت و ریاد میں لگاتا ہے ۔
2) پوڑی ( نمبر 5 تا 10 ) جس انسان پر خدا کی نگاہ شفقت و عنایت ہوتی ہے اس خوش قسمت کو سچے مرشد کی صحبت و قربت نصیب ہوتی ہے ۔ مرشد کے پاس الہٰی حمدوچناہ کا خزانہ ہے مرشد کی صحبت و قربت سے اس کے برے خیالات نیکیوں میں بدل جاتے ہیں۔ الہٰی عشق اسے دنیا کے تمام خزانوں سے پیار ا لگتا ہے الہٰی یاد سے اس کا دل سکون محسوس کرنے لگتا ہے ۔ا نسان صابر ہوجاتا ہے اس طرح سے الہٰی نظروں میں مقبول ہوکر برائیوں سے بچتا ہے ۔
3) پوڑی (11 تا 16) سارے عالم کا نظام خدا کے اپنے ہاتھ میں ہے ۔ بدیوں اور برائیوں میں انسان کا جلن بھی الہٰی رضا سے ہے ۔ کوئی داشمندی اس میں حائل نہیں ہو سکتی بد احساسات اتنے طاقتور ہیں کہ طارق الدنیا بھی اس کے زیر اور زر میں آجائے ہیں ان سے صرف ایک بچاؤ ہے ۔ الہٰی رحمت وعنایت سے سچے مرشد کی صحبت و قربت سے الہٰی نام سچ و حقیقت کا اپنانا جو ایک ایسی کیمیا دوائی ہے ۔ جس سے ہر روحانی بیماری کا مریض شفا پاتا ہے ۔
4) پوڑی (17 تا 21) الہٰی نام سچ و حقیقت اپنانے سے روح تسکین پاتی ہے من کھلا رہتا ہے زندگی آرام و آسائش میں گذرتی ہے ۔ احساسات بد اثر انداز نہیں ہوتے ۔ حقیقت پرستی سے انسان کو الہٰی یکسوئی حاصل ہوتی ہے ۔
اصل مدعا ۔
یہ سارا عالم خداوند کریم کا خود پیدا کردہ ہے ۔ برائیوں کا وجود اور برائیان بھی اس کی رضا سے ہیں اوریہ بد احساسات اتنے طاقتور ہیں کہ انسان اپنی عقل ہوشمندی اور دانائی سے بچ نہیں سکتا اس سے صرف الہٰی رحمت نظر عنایت و شفقت ہی بچا سکتی ہے ۔ جس انسان پر خدا رحمت کرتا ہے اسے مرشد کی صحبت و قربت عنایت کرتا ہے لہذا الہٰی نام سچ و حقیقت کی برکت سے بدیاں اس پر اثر انداز نہیں ہو پاتیں جس سےا نسان زندگی آسان اور آرام و آسائش میں گذارتی ہے اور انسان اور خدا آپس میں یکسو ہوجاتے ہیں۔
وار کی بناوٹ:
یہ وار گرو ارجن دیو صاحب کی تحریر کردہ ہے اس میں (21) پوڑیاں ہیں ہر پوڑی کے ساتھ د و سلوک ہیں اور سلوں وں کا شمار 42 ہے اور سارے سلوک گرو ارجن دیو صاحب جے کے ہیں۔ ہر ایک پوڑی آٹھ فقروں پر مشتمل ہے ۔ صرف پوڑی نمبر 20 پانچ فقر ے پہین پہلی اور بیسویں پوڑی کو چھوڑ کر باقی تمام پوڑیوں کے ساتھ سلوک دو دو فقروں والے ہیں دوجی پوڑی کا پہلا سلکو چار فقروں وال اہے ان سینتیس سلوکوں میں مغریب پنجابی زبان کے الفاظ زیادہ ہیں تمام سلوک ایک جیسے ہیں اور سلوک او ر پوڑیاں واحد مرشد کی تحرری اور خیالات کی ترجمانی کرتی ہیں ان باتوں سے قدرتی طور پر اندازہ ہو سکتا ہے کہ وار اور سلوک ایک ہی وقت بیان کئےہوئے ہیں آسا کی وار میں یہ بات نہیں۔
راگُ گوُجریِ ۄار مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سلوکُ مਃ੫॥
انّترِ گُرُ آرادھنھا جِہۄا جپِ گُر ناءُ ॥
نیت٘ریِ ستِگُرُ پیکھنھا س٘رۄنھیِ سُننھا گُر ناءُ ॥
ستِگُر سیتیِ رتِیا درگہ پائیِئےَ ٹھاءُ ॥
کہُ نانک کِرپا کرے جِس نو ایہ ۄتھُ دےءِ ॥
جگ مہِ اُتم کاڈھیِئہِ ۄِرلے کیئیِ کےءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
انتر۔ دل میں۔ اردھنا۔ یاد کرنا۔ جیو ۔ زبان سے ۔ نیتری ۔ آنکھوں سے ۔ پیکھنا۔ سرونی ۔ کانوں سے ۔ رتیا۔ پیار کرنے سے ۔ درگیہہ۔ بارگاہ الہٰی۔ ٹھاؤ۔ ٹھکانہ ۔ جگہ ۔ دھ ۔ نعمت۔ اتم ۔ بلند رتبہ ۔ کا ڈھیئے ۔ کہاتے ہیں۔
ترجمہ:
دلمیں ہو یاد مرشد اور زبان پر ہو نام مرشد آنکھوں سے ہو دیار مرشد کانوں سے سننا نام مرشد اس طرحس ے سچے مرشد سے پیو سطہ ہوکر بارگاہ خدا میں ملتا ہے ٹھکانہ ۔ اے نانک بتادے ۔ ایسے آثار و حالات اس انسان کو عنایت کرتا ہے ۔ جس پر اس کی نظر عنایت و شفقت و رھتم ہوتی ہے ایسے انسان دنیا میں بلند عطمت و حشمت ہوتے ہیں مگر ایسا ہوتا ہے کوئی ۔
مਃ੫॥
رکھے رکھنھہارِ آپِ اُبارِئنُ ॥
گُر کیِ پیَریِ پاءِ کاج سۄارِئنُ ॥
ہویا آپِ دئِیالُ منہُ ن ۄِسارِئنُ ॥
سادھ جنا کےَ سنّگِ بھۄجلُ تارِئنُ ॥
ساکت نِنّدک دُسٹ کھِن ماہِ بِدارِئنُ ॥
تِسُ ساہِب کیِ ٹیک نانک منےَ ماہِ ॥
جِسُ سِمرت سُکھُ ہوءِ سگلے دوُکھ جاہِ ॥੨॥
لفظی معنی:
رکھے ۔ بچاے ۔ حفاظت کی ۔ رکھنہار۔ جیمنی ۔ بچانے ۔یا حفاظت کی حیثیت ہے ۔ ابھارین بچائیا۔ ۔ کاج ۔ کام ۔ سوارئن ۔ سنوار ۔ درست کیا۔ منہو۔ دل سے نہ وسارئن۔ نہ بھلاؤ۔ سادھ ۔ پاکدامن جس نے اپنا قلب پاک بنا لیا۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ تارئن ۔ عبور کیا ۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ نند ک ۔ بدگوئی کرنے والا۔ ۔ دسٹ ۔ گناہگار ۔ کھن میہہ۔ تھوڑی سی دیر میں۔ بدارئن ۔ مٹادیتا ہے ۔ تس صاحب۔ اس آقا۔ اس مالک ۔ ٹیک۔ آسرا۔ سمرت۔ یا د سے سگلے ۔ سارے ۔
ترجمہ:
حفاظتی خدا نے خود حفاظت کرکے خود بچائیا بدیوں سے ۔ پائے مرشد پائے سارے کام سنوارے ۔ جن پر ہوا مہربان انہیں دل سے بھلاتا نہیں انہیں پاکدامنوں کی صحبت و قربت عنایت کرکے زندگی کے اس خوفناک سمندر کے عبور کرا کے زندگی کامیاب بنائی ۔ مادہ پرست بدگوئی بد قماش کو پل بھر میں ختم کیا ۔ اس مالک آقا کا ہے سہارا اے نانک دلمیں جس کی یاد سے آرام و آسائش ملتی ہے اور تمام عذاب مٹ جاتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
اکُل نِرنّجن پُرکھُ اگمُ اپاریِئےَ ॥
سچو سچا سچُ سچُ نِہاریِئےَ ॥
کوُڑُ ن جاپےَ کِچھُ تیریِ دھاریِئےَ ॥
سبھسےَ دے داتارُ جیت اُپاریِئےَ ॥
اِکتُ سوُتِ پروءِ جوتِ سنّجاریِئےَ ॥
ہُکمے بھۄجل منّجھِ ہُکمے تاریِئےَ ॥
پ٘ربھ جیِءُ تُدھُ دھِیاۓ سوءِ جِسُ بھاگُ متھاریِئےَ ॥
تیریِ گتِ مِتِ لکھیِ ن جاءِ ہءُ تُدھُ بلِہاریِئےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
اکل۔ بلا خاندان ۔ نرنجن۔ بیداگ۔ پر کھا گم ۔ ایسا انسان جس تک انسان رسائی حاسل نہ کر سکے ۔ اپارے ۔ جس کا کوئی کنارہ نہ ہو ۔ بیشمار ۔ اتٹھاہ ۔ اندازہ۔ سچو سچا۔ صدیوی اور قیقی ن سچ نہایت مکمل سچ ۔ سچ نہارئے ۔ سچا معلوم اور دکھائید یتا ہے ۔ کوڑ۔ جھوٹ۔ جاپے ۔ معلوم ہوتا ہے ۔ کچھ کچھ ھبھی ۔ دھاریئے ۔ ٹکائی ہوئی ۔ بنائی ہوئی ۔ داتار۔ دینے والا۔ سخی ۔جیت ۔ جتنے ۔ اپارئے ۔ پیدا کئے ہیں۔ اکت سوت پروئے ۔ ایک نظام میں منظم ۔ جوت سخارئے ۔ اپنا نور ملائیا ہے ۔ بھوجل منجھ ۔ زندگی کے خفناک سمند رکے بھنور میں۔ تاریئے ۔ عبور کرتے ہیں مراد اپنی زندگی کامیاب بنا لیتے ہیں۔ دھیائے سوئے ۔ تجھے وہی یاد کرتے ہیں۔ جس بھاگ متھارئے ۔ جس کی پیشانی پر تحریر ہے ۔ قسمت میں لکھا ہے ۔ گت حالت۔ مت۔ اندازہ ۔ شمار
ترجمہ:
اے بال خاندان و قبیلہ بیداغ انسانی حوش و عقل و رسائی سے بعدی اعدادو شمار سے باہر تو صدیوی قائم دہنے والی حقیقی و اصلی ہستی جو ظاہر دکھائی دیتا ہے ( خدا ) سارا عالم تیرا پیدا کیا ہوا ہے اس میں کچھ بھی جھوٹ اور کفر دکھائی نہیں دیتا جو تو نے پیدا کی ہے تو سب کو دیتا ہے اے سخی جت نے تو نے پیدا کئے ہیں اور ایک نظام میں منظم کئے ہوئے ہیں اور ان میں اپنا نور ڈال رکھا ہے ۔ تیرے فرمان سے ایک زندگی کی منجدھار میں ہیں۔ ارو ایک نے تیرے فرمان سے زندگی میں کامیابی حاسل کر کے زندگی کامیاب بنالی ہے ۔ اے خدا تجھے یاد کرتے ہیں وہی جن کی قسمت میں ان کی پیشانی پر تحریر کا کندہ ہے ۔ اے خدا تیری عظمت کا انداز اہ اور حساب بیان نہیں ہو سکتا خادم قربان ہے تجھ پر ۔
سلوکُ مਃ੫॥
جا توُنّ تُسہِ مِہرۄان اچِنّتُ ۄسہِ من ماہِ ॥
جا توُنّ تُسہِ مِہرۄان نءُ نِدھِ گھر مہِ پاہِ ॥
جا توُنّ تُسہِ مِہرۄان تا گُر کا منّت٘رُ کماہِ ॥
جا توُنّ تُسہِ مِہرۄان تا نانک سچِ سماہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جا۔ اگر۔ تسیہہ۔ خوش ہوتا ہے ۔ مہربان۔ خوش ہوکر مہربان کرتا ہے ۔ اچنت۔ اچانک۔ بلا سوچے سمجھے ۔ بلا ترود۔ وسیہہ۔ بستا ہے ۔ نو ندھ ۔ نو خزانے ۔ گر کا منتر ۔ سبق یا واعظ مرشد ۔ کماہے ۔ عمل میں لاتا ہے ۔ سچ حقیقت ۔ خدا۔ سماہے ۔ محو ومجذوب۔
ترجمہ:
اے رحمان الرحیم تو جب خوش اور مہربان ہوتا ہے قدرتی طور پا ہی دلمیں بس جاتا ہے جب تو محربان ہوتا ہے تو دلمیں ہوی نو خزانے حاصل ہوجاتے ہیں جب تو خوشی سے محربان ہوتا ہے تو سب مرشد پر عمل پیرا ہوتاہے ۔ اے خدا جب تو محربان ہوتا ہے تو اے نانک سچ و حقیقت میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔
مਃ੫॥
کِتیِ بیَہن٘ہ٘ہِ بیَہنھے مُچُ ۄجائِنِ ۄج ॥
نانک سچے نام ۄِنھُ کِسےَ ن رہیِیا لج ॥੨॥
لفظی معنی:
کتی ۔ کتنے ہی ۔ بیہن ۔ بیٹھے ہیں۔ بینہین۔ بیٹھنے کی جگہ ۔ مچ ۔ بہت سے ۔ وجائن وج۔ شہرت۔ لج ۔عزت۔
ترجمہ:
کتنے ہی اس علام میں بس کر چلے گئے اور کتنوں نے ہی اپنے کاروبار کرکے شہرت حاصل کی مگر اے نانک۔ کسی کو سچے نام سچ و حقیقت کے بغیر کسی کو عزت نصیب نہیں ہوتی ۔
پئُڑیِ ॥
تُدھُ دھِیائِن٘ہ٘ہِ بید کتیبا سنھُ کھڑے ॥
گنھتیِ گنھیِ ن جاءِ تیرےَ درِ پڑے ॥
ب٘رہمے تُدھُ دھِیائِن٘ہ٘ہِ اِنّد٘ر اِنّد٘راسنھا ॥
سنّکر بِسن اۄتار ہرِ جسُ مُکھِ بھنھا ॥
پیِر پِکابر سیکھ مسائِک ائُلیِۓ ॥
اوتِ پوتِ نِرنّکار گھٹِ گھٹِ مئُلیِۓ ॥
کوُڑہُ کرے ۄِنھاسُ دھرمے تگیِئےَ ॥
جِتُ جِتُ لائِہِ آپِ تِتُ تِتُ لگیِئےَ ॥੨॥
لفظی معنی:
کتیبا ۔ مغربی مذہبی کتابیں۔ توریت، یہودی مذہب کی ، زبور، انجیل ، عیسائی مزہب کی ، قرآن ، اسلام کی ، سن ۔ معہ ۔ در پڑے ۔ گر ے ہوئے ۔ اندراسنا۔ اندر کے تکت والے ۔ سنکر ۔ شیو جی ۔ بر حق ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ مکھ بھنا۔ زبان سے گاتے ہیں بیان کرتے ہیں۔ پیر ۔ بزرگ ۔ پکار بر۔ پیغمبر ۔ الہٰی قاصد۔ خدا کا پیغام لانے والے ۔ مسائح ۔ بلند عظمت مذہبی رہنما۔ اولئے ۔ والی اللہ ۔ اوت بوت۔ آپس میں تانے پیٹے کی مانند ملے ہوئے ۔ مؤلئے ۔ ملا نے والا۔ وناس۔ مٹانا ۔ فناہ ۔ دھرمے گئے ۔ سچ ۔ حقیقت اور فرض شناسی سے آخر تک بنی رہتی ہے ۔
ترجمہ:
اے خدا مغربی تہذیب و تمدن کی مذہبی کتابیں اور ہندوں کی مذہبی کتاب وید توریت زبور، انجیل مرا دہر مذہب ک کتابیں تجھے ہی بیان کرتی ہیں ان میں تیری ہی حمدوچناہ ہے ۔ ان کی تعادو شمار شمار سے باہر ہے ۔ جو تیرے در پر تیری تعظیم و عبادت کے لئے پڑے ہوئے ہیں ۔ پرہما اور اندر اپنے تخت پر تیری ہو یاد وریاضت میں مصروف ہیں شوجی اور وشنو اوتار تیری ہی حمدوثناہ زبان سےبیان کرتے ہیں۔ مذہبی پیر یا بزرگ ہستیان اور پیغمبر اور ولی اللہ شیخ تیرے ہی اوصاف کی حمدؤچناہ کرتے ہیں۔ اے پاک خدا تو تانے پیٹے کی مانند ہر دلمیں ملا ہوا ہے ۔ اے خدا کفر اور جھوٹ سے انسان اپنے آپ کو مٹالیتا ہے ۔ حقیقت اور فرض سناشی (سے) انسان کے لئے ادرش اور ضابطہ زندگی ہے ۔ مگر اے خدا جیسے اور جدھر تو لگاتا ے ۔ اھر انسان لگتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੫॥
چنّگِیائیِ آلکُ کرے بُرِیائیِ ہوءِ سیرُ ॥
نانک اجُ کلِ آۄسیِ گاپھل پھاہیِ پیرُ ॥੧॥
لفظی معنی:
چنگیائی ۔ نیکی ۔ آلک ۔ ستی ۔ غفلت۔ بربائی ۔ بدی ۔ سیر ۔ تیار۔ جدلی ۔ پھا ہیپیر ۔ پھندے میں پاوں۔
ترجمہ:
انسان نیک کام کر نے میں غفلت کرتا ہے بدی اور کرنے کے لئے تیار رہتا ہے ۔ اے نانک جلدی ہی آج بالکل دیر سویر موت کا پھندہ پڑنے والا ہے ۔
مਃ੫॥
کِتیِیا کُڈھنّگ گُجھا تھیِئےَ ن ہِتُ ॥
نانک تےَ سہِ ڈھکِیا من مہِ سچا مِتُ ॥੨॥
لفظی معنی:
کتیبا۔ کتنے ہی ۔ کڈھنگ ۔ برے طریقے ۔ گجھا ۔ چھپے ۔ ہت۔ پیار۔ بیہہ ۔مالک ۔ خاوند۔ ڈھکیا۔ چھائیا ۔ سچا مت ۔ سچا دوست۔
ترجمہ:
اے خدا۔ ہماری بد اعمالیاں اور بد اعمالون سے محبت تجھ سے چھپی ہوئی نہیں ( ہے ) ہیں۔ اے نانک تو نے ان پر پردہ ڈال رکھا ہے ہمارے بد اعمالوں پر تو ہمارا سچا دوست ہے ۔
پئُڑیِ ॥
ہءُ ماگءُ تُجھےَ دئِیال کرِ داسا گولِیا ॥
نءُ نِدھِ پائیِ راجُ جیِۄا بولِیا ॥
انّم٘رِت نامُ نِدھانُ داسا گھرِ گھنھا ॥
تِن کےَ سنّگِ نِہالُ س٘رۄنھیِ جسُ سُنھا ॥
کماۄا تِن کیِ کار سریِرُ پۄِتُ ہوءِ ॥
پکھا پانھیِ پیِسِ بِگسا پیَر دھوءِ ॥
آپہُ کچھوُ ن ہوءِ پ٘ربھ ندرِ نِہالیِئےَ ॥
موہِ نِرگُنھ دِچےَ تھاءُ سنّت دھرم سالیِئےَ ॥੩॥
لفظی معنی:
تجھے ۔ تجھ سے ۔ داسا گر لیا ۔ ۔ خادمان خادم ۔ نو ندھ ۔ نو خزانے ۔ جیوا لولیا۔ الہٰی حمدؤثناہ کرنے سے زندگی ملتی ہے ۔ انمرت نام ندھان۔ روحانی زندگی کا آب حیات نو خزانے ہے ۔ داسا گھر گھنا۔ خادمان خدا کے پاس ۔ بہت سے ۔ نہال۔ خوشی ۔ سرونی ۔ کانوں سے ۔ جس حمد۔ تعریف۔ کماوتن کی کار۔ انہوں کی خدمت کرنے سے ۔ سریر پوتر ہوئے ۔ جسمانی پاکیزگی ہوتی ہے ۔ پکھاپانی بیس وگسایپر ہوئے ۔ خدمت سے خوشی حاصل ہوتی ہے ۔ آپہو کچھو نہ ہوئے ۔ میں اپنے آپ کچھ کرنے کی حیثیت نہیں رکھا۔ پربھ ندر نہالئے ۔ اے خدا تیری نظر رحمت رکھ۔ موہ نرگن ۔ مجھ ب اوصاف۔ سنت ۔ خدا رسیدہ ۔ دھرمسالئے ۔ جہاں انسانی فرض شناسی پر خیالات کا بٹوار ہوتا ہے ۔ تھاؤں۔ محبت و قربت کے لئے جگہ ۔ سرن ۔ پناہ ۔ سایہ ۔ پیکھو ۔ دیدار ۔
ترجمہ:
اے رحما ن الرحیم مہربان خادم کی آپ سے استدعا ہے کہ مجھے اپنے خادموں کا خادم بنا لے ۔ تیرا نام سچ و حقیقت ہی میرے لئے نو خزانے اور حکمرانی ہے اسی میں تیری ثناہ سے مجھے زندگی ملتی ہے یا میری زندگی ہے ۔ یہ آبحیات کا خزانہ تیرے خادموں کے گھر یا دل میں الہٰی نام بہت ہے جب خادم ان کی صحبت و قربت میں اے خدا تیری صفت صلاح اور حمدثناہ ہوں میں از خد خوشی محسوس کرتا ہوں ۔ ان کی خدمت اور سبق پر عمل میرا جسم پاک ہوتا ہے ۔ پنکھے ۔ پانی بیس کر پاوں دہوکر مجھے خوشی محسوس کرتی ہے ۔ مگر اے خدا مجھ میں کوئی ایسی اسطاعت نہیں کہ کچھ کر کسوں یہ سب تیری نظر عنیات و رحتم سے ہے ۔ مجھے خدا رسیدہ انسانوں صحبت و قربت عنایت فرما جہاں انسان کے فرائض کے خیالات کا آپسی بٹوارہ ہوتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
ساجن تیرے چرن کیِ ہوءِ رہا سد دھوُرِ ॥
نانک سرنھِ تُہاریِیا پیکھءُ سدا ہجوُرِ ॥੧॥
لفظی معنی:
دہور۔ دہول۔ خاک پا۔ سرن ۔ پناہ۔ زیر قیادت ۔زیر سایہ ۔ پیکھو ۔ دیدار ۔ سدا ۔ ہمشہ ۔ حضور ۔ حاضر۔
ترجمہ:
اے دوست میں ہمیشہ تیرے پاوں کی دہول بنا رہوںاور تیرے زیر سایہ تیری رہنمائی اور قیادت میں تجے اپنے ہمیشہ ساتھ اور دیدار پاؤں۔
مਃ੫॥
پتِت پُنیِت اسنّکھ ہوہِ ہرِ چرنھیِ منُ لاگ ॥
اٹھسٹھِ تیِرتھ نامُ پ٘ربھ جِسُ نانک مستکِ بھاگ ॥੨॥
لفظی معنی:
سپتت ۔ اخلاق یا چلن سے گرے ہوئے بد اخلاق ۔ اسنگھ ۔ بیشمار۔ پنت ۔ پاک و پائس۔ ہوہے ۔ ہوئے ہیں۔ ہر چرنی من لاگا۔ جنہوں نے خدا سے کی محبت۔ اٹھ سٹھ تیرتھ نام۔ الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت پرستی اٹھا سٹھ زیارت گاہوں کی زیارت ہے ۔ مستک بھاگ ۔ جس کی قسمت میں اس کی پیشانی پر تحریر ہے ۔
ترجمہ:
بہت سے بد اخلاق چال چلن سے گرئے ہوئے پاک اور متبر ک ہستیاں بن گئی ہیں جنہوں نے خدا سے پیار کیا اپنے آپ کو الہٰی گرویدہ بنا ئیا ۔ الہٰی نام یا سچ و حقیقت پرستی اڑسٹھ تیرتھوں یا زیارت گاہون کی زیارت ہے ۔ مگر اے نانک یہ نام اسے نصیب ہوتا ہے ۔ جس کی پیشانی پر اس کی تقدیر مین تحریر ہوتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
نِت جپیِئےَ ساسِ گِراسِ ناءُ پرۄدِگار دا ॥
جِس نو کرے رہنّم تِسُ ن ۄِساردا ॥
آپِ اُپاۄنھہار آپے ہیِ ماردا ॥
سبھُ کِچھُ جانھےَ جانھُ بُجھِ ۄیِچاردا ॥
انِک روُپ کھِن ماہِ کُدرتِ دھاردا ॥
جِس نو لاءِ سچِ تِسہِ اُدھاردا ॥
جِس دےَ ہوۄےَ ۄلِ سُ کدے ن ہاردا ॥
سدا ابھگُ دیِبانھُ ہےَ ہءُ تِسُ نمسکاردا ॥੪॥
لفظی معنی:
نت۔ ہر رو ز۔ ساس گراس۔ ہر لقمہ ہر سانس۔ ناؤں۔ نام ۔ سچ و حقیقت۔ پرودرگار ۔ پرورش کرنے والا۔ رحم۔ رحم۔ ترس۔ دسارو۔ بھالتا ۔ اباونہار۔ پیدا کرنے والا۔ بجھ وچارو۔ سوچ سمجھ کر خیال کرتا ہے ۔ انک ۔ بیشمار ۔ درت ۔ طاقت۔ دھار دا ۔ بنات اہے ۔ دل ۔ حمائتی ۔ مددگار۔ سچ ۔ حقیقت ۔ پرستی ۔ ابھگ ۔ نہ ٹوٹنے والا۔ صدیوی ۔ دیبان۔ عدالت ۔ کجہر ی ۔ بس نمسکارے ۔ اسے سجدہ کرتا ہو۔ بطور تعظیم سر جھکاتا ہوں۔
ترجمہ:
اے انسانوں ہر روز ہر لقمہ ہر ساس اس پرورش کرنے والے پرودگار کا نام لینا چاہیے ۔ غرض یہ کہ اسے بوقت خود رو نوش یاد رکھان چاہیے ۔ خدا کی جس پر رحمت ہو اسے بھلات انہیں۔ وہی مخلوق پیدا کرنے والا ہے اور وہی مارنے وال اہے وہ سب کچھ جانتا ہے اسے سمجھ کر سوچتا ہے اور آنکھ جھپکنے جتنی دیر میں درت کی بیشمار شکلیں بنا دیتا ہے ۔ جسے سچ اور حقیقت پرست بناتا ہے اسے بچااہے ۔ جسکا ساتھ دیتا ہے اس کی کبھی اخلاقی شکست نہیں ہوتی ۔ الہٰی دربار صدیوی اور مستقل ہے میں اس کے سر تسلیم ختم کر تا ہوں اور بطور تعظیم سجدہ کرتا ہوں۔
سلوک مਃ੫॥
کامُ ک٘رودھُ لوبھُ چھوڈیِئےَ دیِجےَ اگنِ جلاءِ ॥
جیِۄدِیا نِت جاپیِئےَ نانک ساچا ناءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
کام۔ شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ دوبے ۔ غیروں سے محبت۔ جیودیا۔ جب تک زند ہ ہو ۔ سچا ناؤ۔ خدا کا سچا نام۔ سچ و حقیقت۔
ترجمہ:
اے نانک۔ شہوت ، غصہ اور لالچ کا تدارک کرنا چاہیے اور غیرون مراد دنیاوی دولت کی محبت ختم کر ؤ۔ تاحیات ہر روز اے نانک خدا کے سچے نام اور سچ و حقیقت دل میں بساؤ۔
مਃ੫॥
سِمرت سِمرت پ٘ربھُ آپنھا سبھ پھل پاۓ آہِ ॥
نانک نامُ ارادھِیا گُر پوُرےَ دیِیا مِلاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
نام ارادھیا۔ سچ و حقیقت کی یاد وریاض کی ۔
ترجمہ:
اے نانک جس نے کامل مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام کی ریاض کی اس نے سارے پھل حاصل کئے اور الہٰی ملاپ و وصل دالائیا ۔
پئُڑیِ ॥
سو مُکتا سنّسارِ جِ گُرِ اُپدیسِیا ॥
تِس کیِ گئیِ بلاءِ مِٹے انّدیسِیا ॥
تِس کا درسنُ دیکھِ جگتُ نِہالُ ہوءِ ॥
جن کےَ سنّگِ نِہالُ پاپا میَلُ دھوءِ ॥
انّم٘رِتُ ساچا ناءُ اوتھےَ جاپیِئےَ ॥
من کءُ ہوءِ سنّتوکھُ بھُکھا دھ٘راپیِئےَ ॥
جِسُ گھٹِ ۄسِیا ناءُ تِسُ بنّدھن کاٹیِئےَ ॥
گُر پرسادِ کِنےَ ۄِرلےَ ہرِ دھنُ کھاٹیِئےَ ॥੫॥
لفظی معنی:
سو۔ وہ ۔ مکتا۔ نجات یافتہ ۔ گر اید سیا۔ جس نے سبق مرشد حاصل کیا۔ بلائے ۔ آفت ۔ مصیبت۔ اندسیا۔ خوف ۔ نہال ہوئے ۔ پر کسون ۔ جن کے سنگ۔ صحبت و قربت خادمان خدا ۔ پاپامل۔ گناہوں۔ بدکاریوں کی غلاظت ۔ انمرت ۔ آبحیات۔ ایسا پانی جس سے روحانی زندگی حاصل ہو ۔ اوتھے جاپیئے ۔ وہاں یا دوریاض کریں۔ سنتوکھ ۔ صبر ۔ بھکھا دھراپئے ۔ بھوک ختم ہوئے ۔ گھٹ ۔ دل ۔ بندھن۔ غلامی ۔ بندشیں۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد سے ۔ ہر دھن۔ الہٰی سرمایہ ۔
ترجمہ:
جسنے سچے مرشد سے سبق لیا ہے دنیاوی غلامیوں سے آزادی پائی ہے اس کی مصیبتیں ختم ہوئیں اور فکر مٹے اور خوف ختم ہوئے اس کے دیدار سے عالم کو خوشی نصیب ہوتی ہے ۔ اس خادم خدا کی صحبت و قربت سے انسان کی گناہوں اور برائیوں کی پلیدی مٹتی ہے اور دھل کر زندگی پاک ہوجاتی ہے ۔ خدا کا سچا نام جو زندگی کے لئے آب حیات ہے وہاں یاد کیاجات اہے ۔ خواہشات کی بھوک مٹتی ہے ۔اور دل کو صبر ملتا ہے اور انسان صابر ہوجاتاہے ۔ جس کے دل میں نام بس جاتا ہے اس کے دنیاوی غلامی کی بندشیں ختم ہوجاتی ہے ۔ رحمت مرشد سے کسی کو الہٰی نام کی دولت میسئر ہوتی ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
من مہِ چِتۄءُ چِتۄنیِ اُدمُ کرءُ اُٹھِ نیِت ॥
ہرِ کیِرتن کا آہرو ہرِ دیہُ نانک کے میِت ॥੧॥
لفظی معنی:
چنوؤ۔ سوچو۔ جتوئی ۔ سوچ۔ ادم ۔ کوشش۔ ہر کرتن ۔ الہٰی صفت صلاح۔ میت۔ دوست ۔
ترجمہ:
میں ہر روز دل میں سوچت اہوں کہ کوشش کروں ۔ اے نانک کے دوست مجھے الہٰی حمدوثناہ کی ہمت عنایت کر ۔
مਃ੫॥
د٘رِسٹِ دھارِ پ٘ربھِ راکھِیا منُ تنُ رتا موُلِ ॥
نانک جو پ٘ربھ بھانھیِیا مرءُ ۄِچاریِ سوُلِ ॥੨॥
لفظی معنی:
درشت ۔ نظر عنایت ۔ نگاہ شفقت۔ مول۔ بنیاد۔ بھانیا۔ پیارے ۔ سول۔ عذآب۔ تکلیف۔
ترجمہ:
اے نانک ۔ جنہیں لا پیار خدا سے پیارے ہوئے خدا کے اپنی نظر عنایت و شفقت سے بچائیا انہیں ان کے دل و جان الہٰی محبت میں محو ومجذوب ہوئے ۔ میں بد قسمت مصیبت زدہ ہو رہا ہوں۔
پئُڑیِ ॥
جیِء کیِ بِرتھا ہوءِ سُ گُر پہِ ارداسِ کرِ ॥
چھوڈِ سِیانھپ سگل منُ تنُ ارپِ دھرِ ॥
پوُجہُ گُر کے پیَر دُرمتِ جاءِ جرِ ॥
سادھ جنا کےَ سنّگِ بھۄجلُ بِکھمُ ترِ ॥
سیۄہُ ستِگُر دیۄ اگےَ ن مرہُ ڈرِ ॥
کھِن مہِ کرے نِہالُ اوُنھے سُبھر بھرِ ॥
من کءُ ہوءِ سنّتوکھُ دھِیائیِئےَ سدا ہرِ ॥
سو لگا ستِگُر سیۄ جا کءُ کرمُ دھُرِ ॥੬॥
لفظی معنی:
جیئہ کی برتھا ۔ دلی تکلیف۔ ارداس۔ گذارش ۔ عرض ۔ سیانپ سگل۔ ساری دانشمندی ۔ ارپ ۔ بھینٹ کر ۔ درمت ۔ بد عقلی ۔ جر ۔ جل۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ وکھم۔ سخت۔ بھیانک ۔ اگے ۔ عاقبت میں۔ اونے ۔ خالی ۔ سنتوکھ ۔ صبر ۔ کرم۔ بخشش۔
ترجمہ:
دلی عذاب یا تکلیف مرشد کو بتا اور تمام دانائیاں چھوڑ کر دل وجان اسے بھینٹ چڑھادے مرشد کس سہارا لو اس سے بد عقلی ختم ہوجاتی ہے ۔ پاکدامن انسانوں کی صحبت میں اس خوفناک بھیانگ زندگی کا سمندر عبور کر ۔ میراد زندگی کامیاب بنا اور سچے مرشد کی خدمت کر عاقبت کا اندیشہ نہ کر ۔ ایک پنک ۔ جھپکنے کی دری میں خالیوں کو بھر دیتاہے اور خوش کر دیتا ہے ۔ ہر وقت خدا کو یاد کر نے سے دل صابر ہوجاتا ہے ۔ سچے مرشد کی خدمت ہوی کرتا ہے جس کو الہٰی کرم وعنایت ہوتی ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
لگڑیِ سُتھانِ جوڑنھہارےَ جوڑیِیا ॥
نانک لہریِ لکھ سےَ آن ڈُبنھ دےءِ ن ما پِریِ ॥੧॥
لفظی معنی:
لگڑی ۔ پیار ۔ ستھان۔ نیک جگہ ۔ جوڑ نہارے ۔ جوڑنے والے نے ۔ جوڑیا۔ جوری ہے ۔ لہری ۔ لہریں۔ آن ۔ آئیں۔ ڈبن دے نہر ماہری ۔ میرا پیار ڈوبنے نہیں دیتا۔
ترجمہ:
مریی محبت نیک جگہ ( خدا نے ) لگا نے والے نے لگا دی ۔ اے نانک خواہ برائیوں کی لاکہوں لہریں پیدا ہوں میرا پیارا ( خدا ) مجھے ان میں ڈوبنے نہ دیگا۔
مਃ੫॥
بنِ بھیِہاۄلےَ ہِکُ ساتھیِ لدھمُ دُکھ ہرتا ہرِ ناما ॥
بلِ بلِ جائیِ سنّت پِیارے نانک پوُرن کاماں ॥੨॥
لفظی معنی:
بن ۔ جنگل ۔ بھیہاوتے ۔ خوفانک۔ ڈراونے ۔ بک ۔ ایک۔ ارھم۔ مجھے ملا۔ دکھ ہرتا۔ دکھٹانے والا۔ ہر نام۔ الہٰی نام۔ بل بل جائی۔ قربان جاؤں۔ پورن ۔ مکمل ۔
ترجمہ:
اس دنیاوی زندگی کے خوفناک جنگل میں ایک ساتھی مل گیا جو عذاب مٹانے وال اور دور کرنے والا ہے وہ ہے الہٰی نام سچ و حقیقت ۔ قربان جاؤں اس خدا رسیدہ ( سنت) پر اے نانک جس نے تمام کام مکمل کر دیئے ۔
پئُڑیِ ॥
پائیِئنِ سبھِ نِدھان تیرےَ رنّگِ رتِیا ॥
ن ہوۄیِ پچھوتاءُ تُدھ نو جپتِیا ॥
پہُچِ ن سکےَ کوءِ تیریِ ٹیک جن ॥
گُر پوُرے ۄاہُ ۄاہُ سُکھ لہا چِتارِ من ॥
گُر پہِ سِپھتِ بھنّڈارُ کرمیِ پائیِئےَ ॥
ستِگُر ندرِ نِہال بہُڑِ ن دھائیِئےَ ॥
رکھےَ آپِ دئِیالُ کرِ داسا آپنھے ॥
ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ نامُ جیِۄا سُنھِ سُنھے ॥੭॥
لفظی معنی:
پائن۔ پالئے ۔ تیرے رنگ رتیا ۔ تیری محبت پیار مین محو ومجذو ب ہوکر ۔ پچھوتاؤ۔ پچھتاوا۔ پہنچ نہ سکے کوئے ۔ر سائی حاصل نہیں کر سکا ۔ ٹیک جن۔ جسے تیرا آسرا۔ چتار من ۔ دل میں یاد کر۔ صفت بھنڈار۔ تعریف کے ذخیرے ۔ بہوڑ ۔ دوبارہ ۔ دھایئے ۔ بھٹکتا نہیں۔ رکھے ۔ حفاظت کرتا ہے ۔ سن سنے ۔ سننے سے ۔
ترجمہ:
اے خدا تیرے پیار پریم میں محو ومجذوب ہوکر دنیا کے سارے خزانے ملتے ہیں ۔ تجھے اور تیری یاد وریاض سے پچھتا نا نہیں پڑتا ۔ تیر خادموں تک جن کو تیرا سہارا کوئی رسائی نہیں پا سکتا ۔ شاباش ہے اس کامل مرشد کو جس کی یاد سےس کھ ملتا ہے ۔ مرشد کے پاس الہٰی حمدوچناہ کا خزناہ ہے جو اس کی بخشش و کرم و عنیات سے ملتا ہے سچے مرشد کی نگاہ شفقت سے بھٹکن ختم ہوجاتی ہے ۔ اپنے خادموں کی خدا پانی مہربانی سے خود حفاظت کرتا ہے ۔ مجھے اسکا نام سننے زندگی کا احساس ہوتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
پ٘ریم پٹولا تےَ سہِ دِتا ڈھکنھ کوُ پتِ میریِ ॥
دانا بیِنا سائیِ میَڈا نانک سار ن جانھا تیریِ ॥੧॥
لفظی معنی:
پریم پٹولا ۔ پارچہ پیار۔ پت ۔ عزت۔ آبرو۔ دانا۔ دانشمند۔ جاننے والا۔ مینا۔ دور اندیش ۔ منڈا۔ میرا۔ سائیں۔ آقا۔ سار۔ قدروقیمت۔
ترجمہ:
اے خدا تو نے اپنے پیار کا ریشمی کپڑا اپنی عزت کو محظوظ رکھنے کے لئے ڈھانپنے کے لئے دیا ہے ۔ اے میرے آقا تو دانشمند ہے دور اندیش اے نانک ۔ میں خدا کی قدروقیتم کی پہچان ہیں۔
مਃ੫॥
تیَڈےَ سِمرنھِ ہبھُ کِچھُ لدھمُ بِکھمُ ن ڈِٹھمُ کوئیِ ॥
جِسُ پتِ رکھےَ سچا ساہِبُ نانک میٹِ ن سکےَ کوئیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
تنڈے ۔ تیرے ۔ سمرن۔ یادوریاض ۔ ہب۔ سب۔ لدھم۔ مجھے حاصل ہو۔ وکھم۔ دشوار ی ۔ ڈٹھم۔ میں دیکھی ۔ پت ۔ عزت۔ سچا صاحب۔ سچا مالک ۔
ترجمہ:
اے خدا تیری یادوریاض سے مجھے ہر شے حاصل ہوئی کوئی دشوار ی پیش نہیں آئی ۔ اے نانک۔ جس کی عزت خدا خود بچائے دوسرا کوئی مٹانہیں سکتا ۔
پئُڑیِ ॥
ہوۄےَ سُکھُ گھنھا دزِ دھِیائِئےَ ॥
ۄنّجنْےَ روگا گھانھِ ہرِ گُنھ گائِئےَ ॥
انّدرِ ۄرتےَ ٹھاڈھِ پ٘ربھِ چِتِ آئِئےَ ॥
پوُرن ہوۄےَ آس ناءِ منّنِ ۄسائِئےَ ॥
کوءِ ن لگےَ بِگھنُ آپُ گۄائِئےَ ॥
گِیان پدارتھُ متِ گُر تے پائِئےَ ॥
تِنِ پاۓ سبھے تھوک جِسُ آپِ دِۄائِئےَ ॥
توُنّ سبھنا کا کھسمُ سبھ تیریِ چھائِئےَ ॥੮॥
لفظی معنی:
گھنا۔ زیادہ ۔ وئے ۔ دھیان۔ تجوہ ۔ دھیایئے ۔ دھیان دینے سے ۔ توجہ کرنے سے ۔ ونجھے روگا گھان۔ بیماریاں کی بہتات ختم ہوجاتی ہے ۔ ٹھاو۔ ٹھنڈک ۔ سکون ۔ شانتی ۔ آس۔ امید۔ وگھن۔ راکاوٹ۔ دشواری۔ آپ۔ خودی۔ گیان پدارتھ مت۔ علم و عقل کی نعمت۔ تھوک ۔ ذخیرے ۔ آپ دھیوائے ۔ جسے خود دلاتا ہے ۔ خصم۔ مالک ۔ چھایئے ۔ سایہ حفاظت ۔
ترجمہ:
پیارے خدا کی یاد سے بھاری آسائش و آرام انسان پاتا ہے اور الہٰی حمدوثناہ سے تمام بیماریاں ختم ہوجاتی ہے ۔ اگر خدا دلمیں بس جائے دل کو ٹھنڈ ک اور سکون محسوس ہوتا ہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بسانے سےا میدیں پوری ہوتی ہے ۔ خودی مٹانے سے زندگی کی مشکلیں دشواریاں اور رکاوٹیں پیش نہیں آتئیں۔علم و عقل کی نعمت مرشد سے ملتی ہے ۔ تمام مذکورہ نعمتیں اسے ملتی ہیں جسے خدا خود دلاتا ہے ۔ اے خدا تو سب کا مالک ہے سارا عالم تیرے زیر سایہ ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
ندیِ ترنّدڑیِ میَڈا کھوجُ ن کھُنّبھےَ منّجھِ مُہبتِ تیریِ ॥
تءُ سہ چرنھیِ میَڈا ہیِئڑا سیِتمُ ہرِ نانک تُلہا بیڑیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ندی ترندڑی ۔ دنیاوی زندگی کے بہاؤ میں جو مانند دریا ہے ۔ مبڈا۔ میرا۔ کھوج نہ کھنبے ۔ میر ا پاوں کیچڑ میں پھنسے ۔ منجھ محبت۔ پیار میں ۔ ہیڑا۔ دل ۔ سیتم۔ سلا ہوا۔ جڑا ہوا۔
ترجمہ:
میرے دل میں تیری محبت ہونے کی وجہ سے اس دنیاوی زندگی جو ایک ندی یا دریا جسیی ہے اس کے بہاؤ و عبور کرتے وقت میرا پاؤں برائیوں کی کیچڑ میں نہیں پھنستا ۔ میرا دل تجھ سے بندھا ہوا ہے ۔ نانک کے لئے خدا ہی عارضی بیڑی اور بیڑی کد اہی ہے ۔
مਃ੫॥
جِن٘ہ٘ہا دِسنّدڑِیا دُرمتِ ۄنّجنْےَ مِت٘ر اساڈڑے سیئیِ ॥
ہءُ ڈھوُڈھیدیِ جگُ سبائِیا جن نانک ۄِرلے کیئیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
دسندڑیاں ۔ دیدار سے ۔ درمت۔ کھوٹی عقل۔ ونجھے ۔ مٹے ۔ سیئی ۔ وہی سیائیا۔ سارا۔
ترجمہ:
جن کے دیدار و نظر سے ختم ہو جائے ب دعقلی وہی ہمارے دوست ہیں۔ میں نے سارا علام ڈنڈھ ڈال ااے نانک ایسے خادمان خدا کوئی ہی نہیں۔
پئُڑیِ ॥
آۄےَ ساہِبُ چِتِ تیرِیا بھگتا ڈِٹھِیا ॥
من کیِ کٹیِئےَ میَلُ سادھسنّگِ ۄُٹھِیا ॥
جنم مرنھ بھءُ کٹیِئےَ جن کا سبدُ جپِ ॥
بنّدھن کھولن٘ہ٘ہِ سنّت دوُت سبھِ جاہِ چھپِ ॥
تِسُ سِءُ لائِن٘ہ٘ہِ رنّگُ جِس دیِ سبھ دھاریِیا ॥
اوُچیِ ہوُنّ اوُچا تھانُ اگم اپاریِیا ॥
ریَنھِ دِنسُ کر جوڑِ ساسِ ساسِ دھِیائیِئےَ ॥
جا آپے ہوءِ دئِیالُ تاں بھگت سنّگُ پائیِئےَ ॥੯॥
لفظی معنی:
ڈٹیا۔ دیکھا۔ اٹھیا۔ بسیا۔ بھو۔ خوف۔ سبد ۔ سبق ۔ واعظ۔ بندھن۔ غلامی ۔ کھولن ۔ نجات۔ سنت۔ خدا رسیدہ ۔ دوت۔ دشمن۔ تس سیو۔ اس کے ساتھ ۔ لائن رنگ۔ پریم پیار لگاتے ہیں۔ دھارید۔ نظام میں ہے ۔ اونچی ہوں اونچا۔ بلند ترین۔ تھان۔ مقام۔ اگم اپاریا۔ جہاں تک انسان کو رسائی حاصل نہیں اور جسکا اندازہ نہیں ہو سکتا۔ رین ونس ۔ شب و روش۔ کو جوڑ۔ ہاتھ بنادھ کر ۔ بھگت سنگ پایئے ۔ پریمیوں کی صحبت۔
ترجمہ:
اے خدا تیرے پریمیوں کے دیدار سے تو ہمارے دل میں بس جاتا ہے تیری یاد آجاتی ہے اور پاکدامنوں کی صحبت سے قلب کی صفائی ہوجاتی ہے ۔ سبق مرشد سے موتیدگی کا خوف مٹ جاتا ہے ۔ کیونکہ خدا رسیدہ ( سنت) ذہنی غلامی سے نجات دلاتے ہیں جس سے اخلاق دشمن احساسات بد چھپ جاتے ہیں۔ جس نے یہ عالم بنا کر اس کا نظام قائم کیا ہوا ہے جسکا بلند ترین رتبہ ہے ۔ جو انسانی رسائی اور سمجھ سے باہر ہے جسکا اندازہ بھی نہیں ہو سکتا۔ خدا رسیدہ سند سے رشہ بنا دیتے ہیں ملاپ کر ادیتے ہے ۔
روز و شب ہاتھ باندھ کر الہٰی یاد کری چاہیے ۔ جب خد اہی تو بھگتوں سے ملاتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
بارِ ۄِڈانڑےَ ہُنّمس دھُنّمس کوُکا پئیِیا راہیِ ॥
تءُ سہ سیتیِ لگڑیِ ڈوریِ نانک اند سیتیِ بنُ گاہیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
با ر دڈانڑے ۔ بیگانے راستوں پر ۔ ہمس دھس ۔ شور شرابہ ۔ کوکا ۔ آہ وزاری۔ توؤ۔ تب۔ سیہہ۔ مالک ۔ آقا۔ ستی ۔ ساتھ۔ لگڑی ڈوری ۔ مسلک ۔ بندھا ہوا۔ انند سیتی ۔ پر سکون ۔ بن گاہی ۔ جنگل طے ہوتا ہے ۔
ترجمہ:
پرآئی سر زمین پر مراد انسان کے لئے یہ عالم ایک مسافر کی ماند جو یگانے دیش میں کچھ وقت گذارنے کے لئے لہذا اس راستے میں شور شرابہ ہو رہا ہے اور آہ و زاری ہو رہی ہے مراد انسان گھبراہٹ اور تشویش میں ہیں مگر اے خدا میرا دل تو تیرے ساتھ بندھا ہوا ہے اے نانک اس لئے پر سکون اس دنیاوی جنگل سے گذر رہا ہوں۔
مਃ੫॥
سچیِ بیَسک تِن٘ہ٘ہا سنّگِ جِن سنّگِ جپیِئےَ ناءُ ॥
تِن٘ہ٘ہ سنّگِ سنّگُ ن کیِچئیِ نانک جِنا آپنھا سُیاءُ ॥੨॥
لفظی معنی:
بیسک ۔ قربت ۔ تنا۔ ان ۔ سگ۔ ساتھ ۔ ناخن۔ سچ و حقیقت یاد رکھا جائے ۔ یعنی الہٰی نام کی یادوریاض ہو ۔ کیچئی ۔ نہ کیا جائے ۔ سوآؤ۔ غرض مطلب۔
ترجمہ:
سچی صحبت و قربت ان سے ہونی چاہیے جن کے ساتھ الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت یاد رہے اے نانک ۔ جن کو اپنی غرض سے مطلب ہے ان کا ساتھ نہیں کرنا چاہیے ۔
پئُڑیِ ॥
سا ۄیلا پرۄانھُ جِتُ ستِگُرُ بھیٹِیا ॥
ہویا سادھوُ سنّگُ پھِرِ دوُکھ ن تیٹِیا ॥
پائِیا نِہچلُ تھانُ پھِرِ گربھِ ن لیٹِیا ॥
ندریِ آئِیا اِکُ سگل ب٘رہمیٹِیا ॥
تتُ گِیانُ لاءِ دھِیانُ د٘رِسٹِ سمیٹِیا ॥
سبھو جپیِئےَ جاپُ جِ مُکھہُ بولیٹِیا ॥
ہُکمے بُجھِ نِہالُ سُکھِ سُکھیٹِیا ॥
پرکھِ کھجانےَ پاۓ سے بہُڑِ ن کھوٹِیا ॥੧੦॥
لفظی معنی:
پروان ۔ قبول ۔ جت ۔ جسے ۔ بھٹیا ۔ دیار کیا۔ ملا پ ہوا۔ سادہو ۔ جسنے اپنا اخلاق سنوار لیا۔ پاکدامن۔ دوکھ ۔ عذاب۔ تٹیا۔ مصیبت کی گرفت میں نہیں آتا۔ نہچل۔ مستقل۔ گربھ۔ تناسخ۔ ہبرہمٹیا۔ سارے عالم میں۔ نت گیان ۔ حقیق علم ۔ اصلی سمجھ ۔ دھیان ۔ توجہ ۔ درشٹ۔ نظریہ ، مکھہو بولٹیا۔ زبان سے بولیں ۔ سکھٹیا ۔ سکھوں سے بھرا ہوا۔
ترجمہ:
وہ وقت قابل قبول سمجھو جس میں سچے مرشد سے بھینٹ یا ملاپ ہوا جب پاکدامنوں کا ساتھ صحبت و قربت حاصل ہوجائے تو عذاب کی گرفت میں نہیں آتا ۔ جسے مستقل ٹھکانہ حاسل ہو گیا ۔ اسکا تناسخ مٹ گیا ۔ اسے سارے عالم میں واحد اور حدت نظر آتی ہے ۔ اپنے نظریہ اور دھیان کو یکسو کرکے وہ حقیقی علم اور اصلی سمجھ حاصل کر لیتا ہے وہ زبان سے جو کچھ کہتا الہٰی حمدوثناہ ہی کہتاہے ۔ الہٰی رضا کو سمجھ کر خندہ پیشانی رہتا ہے جسے بعد تحقیق تسلیم کیا جائے وہ برے نہیں ہوتی ۔
سلوکُ مਃ੫॥
ۄِچھوہے جنّبوُر کھۄے ن ۄنّجنْنِ گاکھڑے ॥
جے سو دھنھیِ مِلنّنِ نانک سُکھ سنّبوُہ سچُ ॥੧॥
لفظی معنی:
وچھو ہے ۔ جدائی ۔ جنبور۔ ایک ایسا اوزار جس سے انسانی جسم نوچا جاتا ہے ۔کھوے نہ ونجن۔ سہارے ۔ دشوار ہیں۔ سنبوہ ۔ سارے ۔
ترجمہ:
جدائی کا عذاب اتنا دشوار اور غضباک ہے جنبور سے جسم نوچنے کا دشوار ہے برداشت کرنا مشکل ہے اے نانک۔ اگر الہٰی ملاپ حاصل ہوجائے تو تمام سکھ و آرام و آسائش حاصل ہوجاتے ہیں۔
مਃ੫॥
جِمیِ ۄسنّدیِ پانھیِئےَ ایِدھنھُ رکھےَ بھاہِ ॥
نانک سو سہُ آہِ جا کےَ آڈھلِ ہبھُ کو ॥੨॥
لفظی معنی:
وسندی ۔ بسی ہے ۔ ایندھن۔ بھاہے ۔ ایندھن میں آگ۔ آہے ۔ خواہش کر۔ آڈھل۔ آسرے ۔ ہبھ کو۔ سارے ۔
ترجمہ:
جیسے زمین پانی کے اندر بسی ہے اور ایندھن میں آگ چھپی ہوئی ہے ۔ اے نانک ۔ اس مالک سے پریم پیار کر جس کے سہارے سارا عالم اور دنیا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
تیرے کیِتے کنّم تُدھےَ ہیِ گوچرے ॥
سوئیِ ۄرتےَ جگِ جِ کیِیا تُدھُ دھُرے ॥
بِسمُ بھۓ بِسماد دیکھِ کُدرتِ تیریِیا ॥
سرنھِ پرے تیریِ داس کرِ گتِ ہوءِ میریِیا ॥
تیرےَ ہتھِ نِدھانُ بھاۄےَ تِسُ دیہِ ॥
جِس نو ہوءِ دئِیالُ ہرِ نامُ سےءِ لیہِ ॥
اگم اگوچر بیئنّت انّتُ ن پائیِئےَ ॥
جِس نو ہوہِ ک٘رِپالُ سُ نامُ دھِیائیِئےَ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
گوچرے ۔ تیرے لائق۔ دھرے ۔ تیری عدالت سے ۔ وسم۔ حیران۔ قدرت ۔ قوت۔ طاقت۔ کر گت ۔ میریا ۔ اے خدا اگر تو کرے میری حالت اچھی ہوجائے ۔ ندھان۔ آرام و آسائش کا خزناہ ۔ بھاےو تس دیہہ ۔ جسے چاہتا ہے دیتا ہے ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت۔ نام دھیائے ۔ الہٰی نام کی ریاض کرتے ہیں۔
ترجمہ:
اے خدا تیرے کئے ہوئے کام تیرے ہی لائق ہیں تو ہی کر سکتا ہے دنیا میں وہی ہو رہا ہے جو تیرے زیر فرمان حیران ہورہے ہیں تیرے خاد م تیرے زیر سیاہ آئے ہیں تاکہ میری روحانی واخلاقی حالت بلند ار درست ہو جائے ۔ تیرے روحانی واخلاقی و الہٰی نام کا خزانہ تیری قوت و طاقت میں ہے ۔ جسے چاہے تو دیوے وہی اس الہٰی نام کے خزانے کو حاصل کرتا ہے جس پر تیری کرم و عنیات ہے ۔ اے انسانی رسائی سے بلند و بالا نا قابل بیان اعداد وشمار سے باہر تیری کوئی آخر نہیں پائی جاس کتی ۔ جس پر تیری رحمت وہ تیرا نام سچ و حقیقت میں اپنا دل لگاتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
کڑچھیِیا پھِرنّن٘ہ٘ہِ سُیاءُ ن جانھن٘ہ٘ہِ سُجنْیِیا ॥
سیئیِ مُکھ دِسنّن٘ہ٘ہِ نانک رتے پ٘ریم رسِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سوآؤ۔ لطف۔ مزہ ۔ سببھا ۔ خالی۔ بلالطف ۔ رتے ۔ رپیم رس۔ پریم کے لطف سے مخمور۔
ترجمہ:
کڑچھیاں جو کھانے کے برتوں میں پھرتی ہیں۔ انہیں ان کھانے کے لطف اور مزے معلوم نہیں خالی ریتی ہیں۔ اے نانک ان ہی دیدار ہو جو پریم پیار کے لطف سے مخمور ہوں مراد باتونی لوگ ان کڑچیوں کی مانند یں جس میں روحانی زندگی کے لطف سے نا واقف ہیں۔
مਃ੫॥
کھوجیِ لدھمُ کھوجُ چھڈیِیا اُجاڑِ ॥
تےَ سہِ دِتیِ ۄاڑِ نانک کھیتُ ن چھِجئیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کھوجی ۔ جو تالش کرنیکا ماہر ہے ۔ کھوج ۔ تالش۔ اجاڑ ۔ برباد ۔ تے سیہہ۔ اس مالک ۔ داڑ۔ فصل ۔ چھجی ۔ اجاڑ۔ پر باد۔
ترجمہ:
جس نے میری روحانی واخلاقی زندگی کا کھیت برباد کیا تھا اب اس ماہر تلاش کی مد د سے اسکا پتہ چل گیا ہے اور میرے آقا نے اس روحانی واخلاقی زندگی کی فصل اوکھت کے لئے مرشد کے سبق کی فصل مہیا کر دی ہے ۔ اے نانک اب روحانی واخلاقی زندگی فصل اور کھیت برباد نہ ہوگا مراد روحانیت اور اخلاق دشمن بد احساسات اثر انداز نہ ہو سکیں گے ۔
پئُڑیِ ॥
آرادھِہُ سچا سوءِ سبھُ کِچھُ جِسُ پاسِ ॥
دُہا سِرِیا کھسمُ آپِ کھِن مہِ کرے راسِ ॥
تِیاگہُ سگل اُپاۄ تِس کیِ اوٹ گہُ ॥
پءُ سرنھائیِ بھجِ سُکھیِ ہوُنّ سُکھ لہُ ॥
کرم دھرم تتُ گِیانُ سنّتا سنّگُ ہوءِ ॥
جپیِئےَ انّم٘رِت نامُ بِگھنُ ن لگےَ کوءِ ॥
جِس نو آپِ دئِیالُ تِسُ منِ ۄُٹھِیا ॥
پائیِئن٘ہ٘ہِ سبھِ نِدھان ساہِبِ تُٹھِیا ॥੧੨॥
لفظی معنی:
ارادہو ۔ یاد کرؤ۔ سچا سوئے ۔ وہی سچا اور صدیوی ہے ۔ دوہاسیا۔ موت و پیدائش۔ ہر دو عالم ۔ راس۔ درست۔ ٹھیک ۔ تیا گہو ۔ چھوڑو۔ سگل اپارو۔ سارے ذرائع ۔ ساری کوشش۔ اوٹ۔ آسرا۔ گہہ ۔ پکڑا۔ پو ۔ سرنائی ۔پناہ لو۔ کرم دھرم۔ فرائض و اعمال ۔ جت گیان۔ علم کی بنیاد ۔ اصلیت۔ وگھن۔ رکاوٹ۔ دشواری ۔ دیال۔ مہربان۔ من وٹھیا۔ من بسییا ۔ تٹھیا۔ خوشباش ۔
ترجمہ:
اے انسانوں ۔ اسے یاد کرؤ ۔ جو ساری نعتموں کا مالک ہے ۔ ساری جد و جہد چھوڑ کر اسکا سہارا لو ۔ وہ دونوں انسانی موت و پیدائش ۔ دنیاوی نعمتو ں اور الہٰی پیار کا خود مالک ہے اور جو آنکھ جھپکنے کی دیر میں در ستی کرنے والا ہے ۔ لہذا الہٰی آسرے سے آرامو آسائش پا و۔ خدا رسیدگان کی صحبت و قربت سے اعمال و رفرائض انسانی کا علم اور نتیجے کی سمجھ آتی ہے ۔ اب حیات نام سچ و حقیقت کے ریاض سے سچ اور حقیقت کی کوئی دشوار پیدا نہیں ہوتی ۔ کوئی کسی قسم کی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے ۔ جس پر خدا مہربان ہوتا ہے اس کے دلمیں بستا ہے خدا کی خوشی میں دنیا کے تمام خزانے چھپے ہوئے ہیں۔
سلوک مਃ੫॥
لدھمُ لبھنھہارُ کرمُ کرنّدو ما پِریِ ॥
اِکو سِرجنھہارُ نانک بِیا ن پسیِئےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
لدھم۔ میں نے پائیا۔ لبھنہار۔ تلاش لائق۔ کرم ۔ بخشش۔ ماہری ۔ میرے مالک نے ۔ سو جنہار ۔ سازندہ ۔ پیدا کرنے والا۔ پیئے ۔ دکھائی نہیں دیتا۔ بیا ۔ دیگر۔
ترجمہ:
جب میرے آقا خدا نے رحمت فرمائی خبشش کی تونا لاش کے لائق خدا کو تلاش کر لیا ۔ عالم کا سازندہ واحد ہے ۔ اس کے علاوہ دوسرا کوئی دکھاتی نہیں دیتا۔
مਃ੫॥
پاپڑِیا پچھاڑِ بانھُ سچاۄا سنّن٘ہ٘ہِ کےَ ॥
گُر منّت٘رڑا چِتارِ نانک دُکھُ ن تھیِۄئیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
پاپیڈیا۔ گناہگاریاں۔ چھاڑ۔ دور کر ۔ بان۔ تیر ۔ سن کے ۔ سدھا کرکے ۔ گر منترڑا۔ سبق مرشد۔ کلاممرشد۔ چنار۔ تھیوئی ۔ ہوگا۔
ترجمہ:
اے انسان سچ و حقیقت کا تیر سیدھا کر اور گناہوں کو شکست دے ۔ سبق واعظ مرشد دلمیں بسا اے نانک عذاب نہ آئے گا۔
پئُڑیِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ سِرجنھہار پائیِئنُ ٹھاڈھِ آپِ ॥
جیِء جنّت مِہرۄانُ تِس نو سدا جاپِ ॥
دئِیا دھاریِ سمرتھِ چُکے بِل بِلاپ ॥
نٹھے تاپ دُکھ روگ پوُرے گُر پ٘رتاپِ ॥
کیِتیِئنُ آپنھیِ رکھ گریِب نِۄاجِ تھاپِ ॥
آپے لئِئنُ چھڈاءِ بنّدھن سگل کاپِ ॥
تِسن بُجھیِ آس پُنّنیِ من سنّتوکھِ دھ٘راپِ ॥
ۄڈیِ ہوُنّ ۄڈا اپار کھسمُ جِسُ لیپُ ن پُنّنِ پاپِ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
واہ واہو۔ شاباش ۔ دھن۔ سر جنہار۔ پیدا کرنے والا۔ سازندہ۔ ٹھاؤ۔ ٹھند۔ سکون۔ شانتی ۔ جئہ جنت۔ تمام جاندار۔ دیا ۔ دھاری ۔ کر مہربانی کی ۔ سمرتھ ۔ لائق۔ باحیثیت ۔ جس کے ۔ ختم ہوئے ۔ دل ملاپ ۔ آہ وزری ۔ نٹھے ۔ ختم ہوئے ۔ پر تاپ۔ ہرکت سے ۔ رکھ ۔ حفاظت ۔ غریب نواز۔ غریب پررو۔ بندھن۔ سگل ۔ ساری غلامیاں ۔ کاپ ۔ کاٹ کر۔ ترشنا۔ پیاس۔ آس پتی ۔ امید ۔ برائی پوری ہوئی ۔ سنتوکھ دھرآپ ۔ صابر ہوا۔ جس لیپ نہ پن پاپ ۔ جو ثواب و گناہ کے تاثرات سےبیلاگ بلا تاثر ہے ۔
ترجمہ:
شاباش اور مبارکباد اس خدا کو جس نے سکون پیدا کیا ہے جو تمام جانداروں پر مہربانیاںکرتا ہے اسے ہمیشہ یاد کرؤ جس انسان پر وہ مہربان ہوتا وہ کا لائق وہ اس کی تمام آہ وزاریاں مٹا دیتا ہے ۔ کامل مرشد کی برکات و عنایت اس کے تمام جھگڑے عذاب اور بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔ وہ خود غریبوں ناتوانوں کو پانی نوازش و عنیات سے ان کی خود حفاظت کرتا ہے ۔ ان کے تمام بندشیں اور غلامیاں کات کر نجات دلاتا ہے ۔ اس کی خواہشات کی پیاس بجھ جاتی ہے امدیں پوری ہوتی ہیں اور دل صابر ہوجاتا ہے وہ خدا آقا بلند سے بلند رتبے والا ہے جس کا اندازہ نہیں ہو سکتا ( جسے ) جو ثواب و گناہ کے تاترات سے بیلاگ اور آزاد ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
جا کءُ بھۓ ک٘رِپال پ٘ربھ ہرِ ہرِ سیئیِ جپات ॥
نانک پ٘ریِتِ لگیِ تِن رام سِءُ بھیٹت سادھ سنّگات ॥੧॥
لفظی معنی:
جپات۔ یاد کرتا ہے ۔ بھٹت ۔ ملاپ سے ۔ سادھ سنگت ۔ صحبت و قربت پاکدامناں۔
ترجمہ:
جن پر الہٰی رحمت و کرم وعنایت ہوتی کرتے ہیں ریاض وہی خدا کی ۔ اے نانک ان کی پاکدامنوں کی صحبت و قربت سے خدا سے ان کا پریم پیار ہوجاتا ہے ۔
مਃ੫॥
رامُ رمہُ بڈبھاگیِہو جلِ تھلِ مہیِئلِ سوءِ ॥
نانک نامِ ارادھِئےَ بِگھنُ ن لاگےَ کوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
وڈبھاگیہو۔ بلند قسمت انسانوں۔ حل تھل مہیئل۔ پانی ۔ زمین وآسمان میں۔ وگھن۔ رکاوٹ۔
ترجمہ:
اے بلند قسمت انسانوں اس خدا کو یاد کر و جو ہر جگہ سمندر دیرا میں پانی میں موجود ہے ۔ اے نانک اگر خدا کو یاد کریں۔ تو زندگی میں کوئی رکاوٹ نہیں آتی ۔
پئُڑیِ ॥
بھگتا کا بولِیا پرۄانھُ ہےَ درگہ پۄےَ تھاءِ ॥
بھگتا تیریِ ٹیک رتے سچِ ناءِ ॥
جِس نو ہوءِ ک٘رِپالُ تِس کا دوُکھُ جاءِ ॥
بھگت تیرے دئِیال اون٘ہ٘ہا مِہر پاءِ ॥
دوُکھُ دردُ ۄڈ روگُ ن پوہے تِسُ ماءِ ॥
بھگتا ایہُ ادھارُ گُنھ گوۄِنّد گاءِ ॥
سدا سدا دِنُ ریَنھِ اِکو اِکُ دھِیاءِ ॥
پیِۄتِ انّم٘رِت نامُ جن نامے رہے اگھاءِ ॥੧੪॥
لفظی معنی:
درگیہہ۔ بارگاہ الہٰی۔ پوے تھائے ۔ قبول ہوتا ہے ۔ ٹیک۔ اسرا۔ رتے سچے نائے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو ومجذوب۔ اونا۔ مہرپائے ۔ ان پر مہربانی کر ۔ نہ لوہے ۔ اثر انداز نہیں ہوتے ۔ ادھار۔ آسرا۔ نامے رہے اگھائے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے ان کے دل کی کوئی تمنا باقی نہیں رہتی ۔
ترجمہ:
کلام عابدان قابل قبول ہوتا ہے اور بارگاہ الہٰی میں قبول ہوتا ہے عابدان کو اے خدا تیرا ہی آسرا ہے سچ و حقیقت الہٰی نام میں محو ومجذوب ہوکر جس پر خدا مہربان ہوتا ہے اسکا دکھ درد مٹ جاتا ہے ۔ عبادت کرنے والے اے مہربان ان پر رحتم فرما ۔ اے ماں عذاب مصیبتیں اور تکلیفات ان پر اثر انداز نہیں ہوتیں۔ الہٰی حمدوثناہ ان کی زندگی کے لئے سہارا سہائی اور مدداگار ہوجاتی ہے ۔ روز و شب اس واحد خدا کی یاد اور آبحیات نام الہٰی سچ و حقیقت کی وجہ سے ان کی کوئی تمنا باقی نہیں رہتی وہ ہر طرح سے راحت محسوس کرتے ہیں۔
سلوک مਃ੫॥
کوٹِ بِگھن تِسُ لاگتے جِس نو ۄِسرےَ ناءُ ॥
نانک اندِنُ بِلپتے جِءُ سُنّجنْےَ گھرِ کاءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
وگھن۔ رکاوٹیں۔ دشواریاں۔ ۔ ہلپتے ۔ آہ وزاری۔ چیخ پکار۔ سنبھے ۔ سنان ۔ غیر آباد ۔
ترجمہ:
بھلا دیتا ہے جو خدا کروڑوں مشکلیں اور دشواریاں پیش آتی ہے ۔ اے ۔ اے نانک ہر روز آہ وزاری کرتا ہے ۔ ایسے جیسے غیر آباد سنسان گھر میں کو آکائیں کائیں کرتا ہے ۔
مਃ੫॥
پِریِ مِلاۄا جا تھیِئےَ سائیِ سُہاۄیِ رُتِ ॥
گھڑیِ مُہتُ نہ ۄیِسرےَ نانک رۄیِئےَ نِت ॥੨॥
لفظی معنی:
پری ۔ پیارے ۔ ملاوا۔ ملاپ ۔ تھیئے ۔ ہوجائے ۔ سائی ۔ وہی ۔ سہاوی ۔ اچھی ۔ خوشگوار ۔ رت۔ موسم۔ گھڑی۔ مہت۔ تھوڑے سے وقفے کےلئے ۔ رو یئے نت۔ پر زور یاد کریں۔
ترجمہ:
وہی موسم خوشگوار ہوتا ہے جس میں ہوملاپ خدا سے اے نانک ۔ خدا تھوڑی سی دیر اور وقفے کے لئے بھی نہ بھولے اسے ہر روز یاد کریں۔
پئُڑیِ ॥
سوُربیِر ۄریِیام کِنےَ ن ہوڑیِئےَ ॥
پھئُج ستانھیِ ہاٹھ پنّچا جوڑیِئےَ ॥
دس ناریِ ائُدھوُت دینِ چموڑیِئےَ ॥
جِنھِ جِنھِ لیَن٘ہ٘ہِ رلاءِ ایہو اینا لوڑیِئےَ ॥
ت٘رےَ گُنھ اِن کےَ ۄسِ کِنےَ ن موڑیِئےَ ॥
بھرمُ کوٹُ مائِیا کھائیِ کہُ کِتُ بِدھِ توڑیِئےَ ॥
گُرُ پوُرا آرادھِ بِکھم دلُ پھوڑیِئےَ ॥
ہءُ تِسُ اگےَ دِنُ راتِ رہا کر جوڑیِئےَ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
سور۔ سورما ۔ بہادر۔ ویر ۔ بہادر۔ دریام ۔ جنگجو ۔ ہوڑئے ۔ رکاوٹ۔ فوج۔ لشکر۔ ستانی ۔ طاقتور۔ ہاتھ ۔ ضدی ۔ پنچا ۔پانچوں ۔ بد احساسات یا پانچوں بد اخلاقیوں نے ۔ جوڑیئے ۔ اکھٹی کر رکھی ہے ۔ دس ناری ۔ دس اعضائے جسمانی ۔ او دہوت ۔ طارق۔ نرے گن ۔ تینوں اوصاف ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔ بھرم کوٹ۔ وہم وگمان کا قلعہ ۔ وکھم دل۔ بھاری جرار فوج ۔ بھوڑئے ۔ شکست دیں۔
ترجمہ:
احساسات بد بھاری بہادر جنگجو میں کوئی انہیں روکتا نہیں ان پانچوں بد احساسات نے ایک بڑی جرار ضدی فوج اکھٹی کی ہوئی ہے طارق الدنیا والوں کو بھی یہ دس اعضانے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ سب کو زیر کرکے اپنے ساتھ ملا لیتے ہیں ۔ یہی ان کی ضرورت ہے ۔ تینوں اوصاف پر انکا قبضہ ہے کوئی انہیں روکتا نہیں۔ وہم وگمان ان کے لئے ایک قعلہ ہے اور دنیاوی دولت اس قلعہ کے گرد گرد ایک گہری کھائی بتاؤ اس قلعے کے کیسے شمار کیا جائے ۔ کامل مرشد کی یاد وریاض سے اس بھاری جرار اور عظیم فوج کو شکست دی جاس کتی ہے ۔ میں روز و شب اس کے ساہمنے ہاتھ باندھتا ہوں۔
سلوک مਃ੫॥
کِلۄِکھ سبھے اُترنِ نیِت نیِت گُنھ گاءُ ॥
کوٹِ کلیسا اوُپجہِ نانک بِسرےَ ناءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
کل وکھ ۔ گناہ ۔ دوش۔ سبھے ۔ سارے ۔ نیت نیت۔ ہر روز۔ کوٹ۔ کروڑوں۔ کلیسا۔ جھگڑے ۔ عذاب۔ ایجیہہ۔ پیدا ہوئے ہیں۔
ترجمہ:
اے نانک۔ الہٰی نام بھول جانے سے کروڑوں جھگڑے اور عذاب پیدا ہوتے ہیں اور حمدوثناہ کی برکت سے سارے گناہ و عذاب عافوہو جاتے ہیں۔
مਃ੫॥
نانک ستِگُرِ بھیٹِئےَ پوُریِ ہوۄےَ جُگتِ ॥
ہسنّدِیا کھیلنّدِیا پیَننّدِیا کھاۄنّدِیا ۄِچے ہوۄےَ مُکتِ ॥੨॥
لفظی معنی:
ستگر بھیٹیئے ۔ سچے مرشد کا ملاپ ۔ پورن جگت ۔ پورا طریقہ مراد زندگی گذارنے کا پورا طریقہ ۔ ہسند یا۔ خوشی میں۔ کھیلندیا ۔ کھیلنے ہوئے ۔ بہندیا۔ پہنتے ہوئے ۔ کھاوندیا ۔ کھانے والا ۔ وچے ۔ ایسے میں۔ مکت ۔ نجات۔ آزادی۔ ذہنی آزادی۔
ترجمہ: اے نانک۔ اگر سچے مرشد سے ملاپ ہوجائے تو زندگی گذارنے کا صحیح طریقہ سمجھ آجاتا ہے اور ہنستے کھیلتے کھاتے ہو ئے دنیاویی کاروبار کرتے ہوئے برائیوں اور گناہگاریوں سے بچ سکتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
سو ستِگُرُ دھنُ دھنّنُ جِنِ بھرم گڑُ توڑِیا ॥
سو ستِگُرُ ۄاہُ ۄاہُ جِنِ ہرِ سِءُ جوڑِیا ॥
نامُ نِدھانُ اکھُٹُ گُرُ دےءِ داروُئو ॥
مہا روگُ بِکرال تِنےَ بِداروُئو ॥
پائِیا نامُ نِدھانُ بہُتُ کھجانِیا ॥
جِتا جنمُ اپارُ آپُ پچھانِیا ॥
مہِما کہیِ ن جاءِ گُر سمرتھ دیۄ ॥
گُر پارب٘رہم پرمیسُر اپرنّپر الکھ ابھیۄ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
بھرم گڑھ ۔ وہم وگمان کا قلعہ ۔ جہالت یا لا علمی کا قلعہ ۔ ہر سیو جوڑیا۔ خدا سے ملائیا۔ اکھٹ ۔ نہ ختم ہونے والا۔ دئے ۔ دیتا ہے ۔ واروؤ۔ ووائی ۔ مہاں۔ بھاری ۔ روگ۔ بیماری ۔ بکرال ۔ خوفانک۔ بداریو ۔ مٹاتاہے ۔ تنے ۔ اسے ۔ جتا۔ فتح پائی ۔ کامیابی حاصل کی ۔ آپ ۔ خوئشتا ۔ مہما۔ شہرت۔ سمرتھ ۔ با حیثیت ۔ اپر نپر۔ اعداد و شمار سے باہر۔ الکھ ۔ حساب سے باہر۔ ابھیو۔ جسکا راز معلوم نہ ہو سکے ۔
ترجمہ:
وہ سچا مرشد قابل ستائش ہے جس نے وہم وگمان اور بھٹکن کا قلعہ ختم کر دیا ۔ اس سچے مرشد کی حیران کن عظمت ہے جس نے خدا سے ملاپ کر ادیا مرشد نے ختم ہونے والےخزانے کی شکل میں ایک دوائی دیتا ہے ۔ جس دوا سے خوفانک بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔ جس نے الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت کا خزانہ پالیا جو ایک بھاری خزانہ ہے ۔ جس نے اپنے آپ پہچان لیا کہ میں کیسا اچھا یا برائیوں کونسی اچھائی یا برائی میرے اندر ہے اسنے اپنے جنم یا زندگی کا کھیل جیت لیا فرشتہ سیرت مرشد کی ؑطمت بیان نہیں ہو سکتی ۔ مرشد خدا کی مانند کامیابی عنایت کرنے والا حساب و اندازے سے باہر ہے ۔
سلوکُ مਃ੫॥
اُدمُ کریدِیا جیِءُ توُنّ کماۄدِیا سُکھ بھُنّچُ ॥
دھِیائِدِیا توُنّ پ٘ربھوُ مِلُ نانک اُتریِ چِنّت ॥੧॥
لفظی معنی:
اوم ۔جہد۔ کوشش۔ محنت۔ جیو۔ زندگی ۔ کماودیا۔ اعمال کرنے سے ۔ بھنچ ۔ پاؤ۔ دھیایندیا ۔ ریاضت سے ۔ جنت ۔ فکر
ترجمہ:
اے نانک۔ جہدو جہاد سے روحانی زندگی ملتی ہے ۔ اور اس پر عمل کرنے سے آرام ریاضت سے الہٰیملاپ اور تشویش اور فکر مٹ جاتا ہے ۔
مਃ੫॥
سُبھ چِنّتن گوبِنّد رمنھ نِرمل سادھوُ سنّگ ॥
نانک نامُ ن ۄِسرءُ اِک گھڑیِ کرِ کِرپا بھگۄنّت ॥੨॥
لفظی معنی:
سبھ چنتن۔ نیک خیال۔ اچھی سوچ ۔ گوبند رمن۔ الہٰی عبادت ۔ نرمل۔ پاک۔ سادہوسنگ ۔ صحبت پاکدامناں۔ نام نہ وسریو ۔ سچ و حقیقت نہ بھولے ۔ بھگونت ۔ تقدیر ساز۔ قسمت بنانے والا۔
ترجمہ:
اے تقدیر ساز خدا نیک خیال اور نیک سوچ اور الہٰی عبادت و بندگی اور پاک صحبت پاکدامن ہو ۔ اے نانک۔ ایک گھری کے لئے بھی خدا نہ بھولے ایسی مہربان فرمان ۔
پئُڑیِ ॥
تیرا کیِتا ہوءِ ت کاہے ڈرپیِئےَ ॥
جِسُ مِلِ جپیِئےَ ناءُ تِسُ جیِءُ ارپیِئےَ ॥
آئِئےَ چِتِ نِہالُ ساہِب بیسُمار ॥
تِس نو پوہے کۄنھُ جِسُ ۄلِ نِرنّکار ॥
سبھُ کِچھُ تِس کےَ ۄسِ ن کوئیِ باہرا ॥
سو بھگتا منِ ۄُٹھا سچِ سماہرا ॥
تیرے داس دھِیائِنِ تُدھُ توُنّ رکھنھ ۄالِیا ॥
سِرِ سبھنا سمرتھُ ندرِ نِہالِیا ॥੧੭॥
لفظی معنی:
کاہے درپیئے ۔ خوف کیسا۔ ارپیئے ۔ بھینٹ کریں۔ نہال۔ خوش۔ پوہے ۔ اثر انداز۔ وٹھا۔ بییا۔ سر سبھنا۔ سبکے اوپر۔ سمرتھ۔ یا حیثیت ۔ سچ سماہر۔ حقیقت بسی ۔
ترجمہ:
اے خدا دنیا مین جو کچھ وہ رہا ہے تیری کار کردگی اور فرمان سے ہو رہا ہے تو خوف و ہراس کیسا اور کیوں ۔ جس کے ملاپ سے الہٰی نام یا د آتا ہے ۔ اسے اپنا آپ اور زندگی بھینٹ کر دینی چاہیے ۔ کیونکہ اعداد و شمار سے باہر خدا دل میں بستا ہے اور خوشی نصیب ہوتیہے جسکا طرفدار ہو خود خدا تو اس پر کون اثر انداز ہو سکتاے کیونکہ ہر شے دنیا کی ہے زیر فرمان خدا۔ سچ وحقیقت الہٰی عاشقوں کے دلمیں ( بستا ) بستی ہے ۔ اے خدا تیرے خادم تیری ریاضت و عبادت کرتے ہیں تو ان کا محافظ ہے ۔ تیری کل عالم پر حکمرانی ہے تیری نظر رحمت سے سکھ ملتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
کام ک٘رودھ مد لوبھ موہ دُسٹ باسنا نِۄارِ ॥
راکھِ لیہُ پ٘ربھ آپنھے نانک سد بلِہارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
کام۔ شہوت ۔ کرود ھ ۔ غصہ ۔ مد ۔ مستی ۔ نشہ ۔ لوبھ ۔لالچ ۔ موہ ۔ عشق۔ محبت۔ دسٹ۔ بری۔ باسنا۔ خواہش۔ نوار۔ دور کر ۔مٹا۔ رکھ لیہو۔ بچاؤ۔
ترجمہ:
اے انسان ۔ شہوت غصہ کی مستی لالچ محبت اور بڑی خواہشات ختم کر اے خدا مجھے بچاؤ نانک سو بار ہے قربان۔
مਃ੫॥
کھاںدِیا کھاںدِیا مُہُ گھٹھا پیَننّدِیا سبھُ انّگُ ॥
نانک دھ٘رِگُ تِنا دا جیِۄِیا جِن سچِ ن لگو رنّگُ ॥੨॥
لفظی معنی:
گھٹھا ۔ گھس گیا ۔ دھرگ ۔ مٹکار ۔ لعنت ۔ سیج نہ لگے رنگ۔ جنہیں سچ و حقیقت سے محبت پیار نہ ہو۔
ترجمہ:
کھاتے کھاتے منہ گھس گیا ۔ پہنتے پہنتے سارے اعضا اے نانک۔ لعنت ہے انکی زندگی پر جنہیں نہیں پیار خدا سے ۔
پئُڑیِ ॥
جِءُ جِءُ تیرا ہُکمُ تِۄےَ تِءُ ہوۄنھا ॥
جہ جہ رکھہِ آپِ تہ جاءِ کھڑوۄنھا ॥
نام تیرےَ کےَ رنّگِ دُرمتِ دھوۄنھا ॥
جپِ جپِ تُدھُ نِرنّکار بھرمُ بھءُ کھوۄنھا ॥
جو تیرےَ رنّگِ رتے سے جونِ ن جوۄنھا ॥
انّترِ باہرِ اِکُ نیَنھ الوۄنھا ॥
جِن٘ہ٘ہیِ پچھاتا ہُکمُ تِن٘ہ٘ہ کدے ن روۄنھا ॥
ناءُ نانک بکھسیِس من ماہِ پروۄنھا ॥੧੮॥
لفظی معنی:
تولے ۔ ویسے ہی ۔ جیہ جہہ ۔ جہاں جہاں۔ درمت۔ بد عقلی ۔ بھرم بھو۔ وہم وگمان اور خوف۔ رنگ ۔ زیر اثر ۔ پر یچیار۔ جون نہ جوونا۔ تناسخ میں نہیں پڑتے ۔ انتر یا ہر ۔ ہرجگہ ۔ اک نین الوچنا۔ واحد خدا آنکھوں سے دیکھتے ہیں۔ پچھاتا حکم۔ رضائے الہٰی۔ پروونا۔ بسانا۔
ترجمہ:
جیسے ہے فرمان تیرا رضا تیری ویسے ہی سب ہوتا ہے جہاں جہاں تو کرتا ہے فرمان وہی مقام ملتا ہے سب کو نام تیرے کی محبت سے سب برائیاں دھل جاتی ہیں ریاضت و عبادت تیری سے اے پاک خدا وہم وگمان اور خوف مٹ جاتے ہیں۔ جو ہیں محو عشق تیرے میں تناسخ ان کا مٹ جاتا ہے ۔ اندرنوی اور بیرونی طور پر تیری دوحدت کا آنکھوں سے پاتے ہیں دیدار وہ جنہوں نے تیری رضا کو سمجھ لیا پچھتانا پڑتا نہیں اسے ۔ اے نانک نام الہٰی سچ و حقیقت کی بخشش ان کے دل کی تسبیں بن گئی ہوتی ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
جیِۄدِیا ن چیتِئو مُیا رلنّدڑو کھاک ॥
نانک دُنیِیا سنّگِ گُدارِیا ساکت موُڑ نپاک ॥੧॥
لفظی معنی:
دوران حیات۔ جیودیا۔ زندگی میں ۔ رلندڑو خاک۔ مٹی میں مل گیا ۔ دنیا سنگ ۔ دنیاوی رشتے میں۔ ساکت ۔ مادہ پرست۔ موڑھ ۔ مورکھ ۔ بے عقل ۔ نپاک ۔ گندہ ۔
ترجمہ:
دوران حیات نہ یاد کیا خدا کو بعد موت خاک ہوگیا ۔ اے نانک۔ مادہ پرست جاہل انسان نے زندگی ناپاکیزگی اور دنیاوی رشتوں میں بیکار گذار دی ۔
مਃ੫॥
جیِۄنّدِیا ہرِ چیتِیا مرنّدِیا ہرِ رنّگِ ॥
جنمُ پدارتھُ تارِیا نانک سادھوُ سنّگِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جیودیا ۔ دوران حیات۔ ہرچیتا۔ یاد کیا۔ ہر رنگ۔ الہٰی پریم۔جنم پدارتھ۔ زندگی کی نعمت۔ سادہو سنگ ۔پاکدامن کی صحبت و قربت۔
ترجمہ:
دوران حیات جس نے یاد کیا خدا اور محبت پیار بوقت موت ۔ اے نانک۔ اس نے انسانی زندگی کی نایاب نعمت بچائی اور کامیاب بنائی ۔
پئُڑیِ ॥
آدِ جُگادیِ آپِ رکھنھ ۄالِیا ॥
سچُ نامُ کرتارُ سچُ پسارِیا ॥
اوُنھا کہیِ ن ہوءِ گھٹے گھٹِ سارِیا ॥
مِہرۄان سمرتھ آپے ہیِ گھالِیا ॥
جِن٘ہ٘ہ منِ ۄُٹھا آپِ سے سدا سُکھالِیا ॥
آپے رچنُ رچاءِ آپے ہیِ پالِیا ॥
سبھُ کِچھُ آپے آپِ بیئنّت اپارِیا ॥
گُر پوُرے کیِ ٹیک نانک سنّم٘ہ٘ہالِیا ॥੧੯॥
لفظی معنی:
آد۔ روز اول۔ جگادی ۔ دور زماں کے آغاز میں۔ کرتار۔ کار ساز۔ سچ نام۔ صدیوی ۔ سچ و حقیقت۔ سچ پساریا۔ ہر جگہ سچ حقیقت کاپھیلاؤ۔ اونا۔ کمی ۔ خالی ۔ گھٹے گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ ساریا۔ خیز گیر۔ سمرتھ ۔ باحیثیت ۔ گھالیا۔ محنت و مشقت ۔ وٹھا۔ بسا۔ سدا۔ ہمیشہ ۔ سکھالیا۔ سکھی ۔ رچن رچائے ۔ پیدا کرے ۔ پالیا۔ پرورش ۔ اپاریا۔ بلا کنارے ۔ شمار سے باہر۔ ٹیک۔ آسرا۔ سمالیا۔ دلمیں بسائیا۔
ترجمہ:
خدا آغاز عالم سے ہی ہمیشہ حفاظت کرتا آئیا ہے اس کارساز کرتار کا سچا نام صدیوی ہے اور سکا پھیلاو بھی سچا ہے اس میں کہیں بھی کوئی کمی واقع نہیں ہوتی ہر جا ہر دلمیں بستاہے وہ مہربان ہے باحیثیت ہے او ر خود محنت و مشقت کراتا ہے جن کے دلمیں بستا ہے وہ ہمیشہ آرام و آسائش پاتے ہیں وہ خود ہی عالم پیدا کرتاہے اور خود ہی پرورش کرتا ہے جس نے کامل مرشد کا آسرا اور سایہ لیا اے نانک وہی اسے یاد کرتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
آدِ مدھِ ارُ انّتِ پرمیسرِ رکھِیا ॥
ستِگُرِ دِتا ہرِ نامُ انّم٘رِتُ چکھِیا ॥
سادھا سنّگُ اپارُ اندِنُ ہرِ گُنھ رۄےَ ॥
پاۓ منورتھ سبھِ جونیِ نہ بھۄےَ ॥
سبھُ کِچھُ کرتے ہتھِ کارنھُ جو کرےَ ॥
نانکُ منّگےَ دانُ سنّتا دھوُرِ ترےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
آد۔ آغاز۔ مدتھ۔ منوست۔ انت۔ آخر۔ پر میسور۔ رکھیا۔ خدا حفاظت کرتا ہے ۔ انمرت۔ آبحیات۔ چکھیا۔ لطف لیا۔ سادھ سنگ ۔ پاکدامنوں کی صحبت و قربت ۔ اندن ۔ ہر روز۔ ہرگن ۔الہٰی حمدوثناہ ۔ منورتھ ۔ مقصد۔ بھولے ۔بھٹکے ۔ کارن ۔ سبب۔ وسیلے بنائے ۔ دہور۔ خاک پا۔ ترے ۔ کامیابی پائے ۔
ترجمہ:
آغاز سے لیکر آخر تک خڈا حفاظت کرتاہے سچا مرشد الہٰینام جو سچ اور حقیقت ہے عنایت کرتا ہے یہ آبحیات کا لطف لینا ہے ۔ صحبت و قربت پاکدامناں میں ہر وقت الہٰی حمدوثناہ ہوتی ہے ۔ اس کے تمام مطالب و مقصد پورے ہوجاتے ہیں اور تناسخ میں نہیں پڑنا پڑتا ۔ مگر یہ تمام اس کرتار کے ہاتھ میں ہے وہ خود ہی وسیلے اور سبب بناتا ہے ۔ نانک ۔ خدا رسیدگان کی پاؤں کی دہول مانگتا ہے ۔ جس سے کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔
مਃ੫॥
تِس نو منّنِ ۄساءِ جِنِ اُپائِیا ॥
جِنِ جنِ دھِیائِیا کھسمُ تِنِ سُکھُ پائِیا ॥
سپھلُ جنمُ پرۄانُ گُرمُکھِ آئِیا ॥
ہُکمےَ بُجھِ نِہالُ کھسمِ پھُرمائِیا ॥
جِسُ ہویا آپِ ک٘رِپالُ سُ نہ بھرمائِیا ॥
جو جو دِتا کھسمِ سوئیِ سُکھُ پائِیا ॥
نانک جِسہِ دئِیالُ بُجھاۓ ہُکمُ مِت ॥
جِسہِ بھُلاۓ آپِ مرِ مرِ جمہِ نِت ॥੨॥
لفظی معنی:
اپائیا۔ پیدا کیا۔ جن ۔ خادم ۔ دھیائیا۔ دھیان دیا۔ توجہ کی ۔ خصم۔ مالک ۔ خدا۔ سپھل جنم۔ کامیاب زندگی ۔ پروان۔ قبول۔ منظور۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ نہال۔ خوش۔ بھرمائیا۔ بھٹکن ۔ تشویش۔ بجھائے حکم۔ الہٰی رضا و فرمان ۔ مت مناونا۔
پئُڑیِ ॥
نِنّدک مارے تتکالِ کھِنُ ٹِکنھ ن دِتے ॥
پ٘ربھ داس کا دُکھُ ن کھۄِ سکہِ پھڑِ جونیِ جُتے ॥
متھے ۄالِ پچھاڑِئنُ جم مارگِ مُتے ॥
دُکھِ لگےَ بِللانھِیا نرکِ گھورِ سُتے ॥
کنّٹھِ لاءِ داس رکھِئنُ نانک ہرِ ستے ॥੨੦॥
لفظی معنی:
تتکال۔ فورا ۔ کھو ۔ برداشت۔ جوتی جتے ۔ تناسخ میں۔ تھے بال پچھاڑین ۔ پیشانی کے بالوں سے پکڑ کر پٹکائیا۔ سم مارگ ۔ موت کی راہ پر ۔ متے ۔ چھوڑے ۔ بللانیا۔ آہ وزاری ۔ نرک گھور۔ دوزخ کے اندھیرے ۔ کنٹھ ۔ گلے ۔ داس۔ خادم۔ رکھئن ۔ حفاظت کی ۔ ستے ۔ سچ ۔
ترجمہ:
بد گوئی کرنے والوں کو خدا فورا سزا دیتا ہے ۔ تھوڑے سے عرصے کے لئے سکون پاتے نہیں دیتا خدا پنے خادمون کا عذاب برداشت نہیں کر پاتا انہیں تناسخ میں ڈال دیتا ہے ۔ پیشانی کے بالوں سے پکڑ کر پٹکاتا ہے اور موت کی راہ پر ڈال دیتا ہے ۔ عذاب کی وجہ سے آہ وزاری کرتے ہیں اور بھاری دوزخ کے اندھیرے میں زندگی گذارتے ہیں۔ اے نانک۔ اپنے خادموں کو خدا اپنے گلے لگا کر ان کی حفاظت کر تا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
رامُ جپہُ ۄڈبھاگیِہو جلِ تھلِ پوُرنُ سوءِ ॥
نانک نامِ دھِیائِئےَ بِگھنُ ن لاگےَ کوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
پورن ۔مکمل ۔ سوئے ۔و ہی ۔ وگھن۔ رکاوٹ۔ دشواری۔
ترجمہ:
اے بلند قسمت والے انسانوں خدا کو یاد کرؤ جو پانی اور زمین عرض یہ کہ ہر جگہ موجود ہے ۔ اے انانک۔ خدا کو یاد کرنے سے کوئی رکاوٹ اور دشواری پیش نہیں آتی ۔
مਃ੫॥
کوٹِ بِگھن تِسُ لاگتے جِس نو ۄِسرےَ ناءُ ॥
نانک اندِنُ بِلپتے جِءُ سُنّجنْےَ گھرِ کاءُ ॥੨॥
لفظی معنی:
کوٹ وگھن ۔ کروڑوں دشواری۔ بلپتے ۔ آہ وزاری کرتے ۔ سنجے گھر کا وں ۔ جیسے سنسان گھر میں کوا۔
ترجمہ:
جو خدا کو بھلا دیتا ہے اسے کرو ڑوں رکاوٹیں اور دشواریاں پیدا ہوتی ہے ۔ اے نانک وہ ہر روز آہ وزاری کرتا ہے جسے سنسان گھر میں کوا کائیں کائیں کرتا ہے ۔
نوٹ:
اسی دار کی پوڑی نمبر 15 کے ساتھ پہلا سلوک یہی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
سِمرِ سِمرِ داتارُ منورتھ پوُرِیا ॥
اِچھ پُنّنیِ منِ آس گۓ ۄِسوُرِیا ॥
پائِیا نامُ نِدھانُ جِس نو بھالدا ॥
جوتِ مِلیِ سنّگِ جوتِ رہِیا گھالدا ॥
سوُکھ سہج آننّد ۄُٹھے تِتُ گھرِ ॥
آۄنھ جانھ رہے جنمُ ن تہا مرِ ॥
ساہِبُ سیۄکُ اِکُ اِکُ د٘رِسٹائِیا ॥
گُر پ٘رسادِ نانک سچِ سمائِیا ॥੨੧॥੧॥੨॥ سُدھُ
لفظی معنی:
داتار ۔ دینے والا۔ سخی ۔ مونرتھ ۔ مقسد۔ مطل۔ مدعا۔ پوریا۔ حل کیا۔ وچھ ۔ خواہش۔ پنی ۔ پوری ہوئی ۔ آس۔ امید۔ وسوریا۔ فکر و افسوس۔ نام ندھان۔ سچ وحقیقت کا خزانہ ۔ جوت ملی سنگ جوت۔ الہٰی نور سے انسانی نور کا مطلب ہو گیا ۔ رہیا گھالدا جس کے لئے محنت و ترود کی و شمکالت و مشقت ختم ہوگئی ۔ سہج روحانی سکون ۔ آنند ہر طرح کی خواہشات پوری ہوکر خوشی ۔ وٹھے نت گھر ۔ اس کےد لمیں بس گئے ۔ اون جان رہے ۔ تناسخ مٹا ۔ صاحب سیوک ۔ آقا و خادم۔ در سٹائیا۔ نظر آئیا۔ معلوم ہوا۔ گرپر ساد۔ رحمت مرشد سے ۔ سچ سمائیا۔ سچ و حقیقت ۔ حدا میں محو ومجذوب۔
ترجمہ: سب نعمتوں سے سر فراز کرنے والا سخی خدا کی یادوریا سے تمام مطلب و مقصد حل ہوجاتے ہیں۔ خواہشات اور امیدیں پوری ہوجاتی ہیں فکر اور تشویش مٹ جاتی ہیں۔ جس الہٰی نام کا خزانہ سچ و حقیقت جس کی تالاش تھی وہ میسئر ہوا ۔ انسانی روح وجوت الہٰی نور میں محو ومدغم ہوگئی ۔ خدا خادم یکسو ہوئےاور ایک نظرآنے لگے ۔ رحمت مرشد سے اے نانک سچ میں محو ومجذوب ہوئے ۔ آرام و آسائش اور روحانی سکون اس کے دلمیں بسےاور تناسخ مٹا۔
راگُ گوُجریِ بھگتا کیِ بانھیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
س٘ریِ کبیِر جیِءُ کا چئُپدا گھرُ ੨ دوُجا ॥
چارِ پاۄ دُءِ سِنّگ گُنّگ مُکھ تب کیَسے گُن گئیِہےَ ॥
اوُٹھت بیَٹھت ٹھیگا پرِہےَ تب کت موُڈ لُکئیِہےَ ॥੧॥
ہرِ بِنُ بیَل بِرانے ہُئیِہےَ ॥
پھاٹے ناکن ٹوُٹے کادھن کودءُ کو بھُسُ کھئیِہےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سارو دِنُ ڈولت بن مہیِیا اجہُ ن پیٹ اگھئیِہےَ ॥
جن بھگتن کو کہو ن مانو کیِئو اپنو پئیِہےَ ॥੨॥
دُکھ سُکھ کرت مہا بھ٘رمِ بوُڈو انِک جونِ بھرمئیِہےَ ॥
رتن جنمُ کھوئِئو پ٘ربھُ بِسرِئو اِہُ ائُسرُ کت پئیِہےَ ॥੩॥
بھ٘رمت پھِرت تیلک کے کپِ جِءُ گتِ بِنُ ریَنِ بِہئیِہےَ ॥
کہت کبیِر رام نام بِنُ موُنّڈ دھُنے پچھُتئیِہےَ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
چار پاد۔ چار پاؤن۔ گنگ مکھ ۔ بے زبان۔ ٹھیکگا۔ سوٹا۔ ڈنڈا ۔ موڈ۔ سر (1) بیل برائے ۔ بلا آقا بیل۔ بھاٹے ۔ ناکن ۔ ناک پھٹا ہوا۔ ٹوٹے کا دھن۔ کندھا ٹوٹا ہوا۔ کو دھوا ۔ باجرے کو بھوسا (1) رہاؤ۔ اجہو ۔ اب بھی ۔ اگھسی ہے ۔ بھرے گا۔ جن بھگن۔ عابدان و خادمان خدا۔ کیو اپنو ۔ اپنے کئے ہوئے اعمال (2) مہا بھرم بوڈو ۔ بھاری شک و شبہات ۔ لا علمی اور جہات مں ڈوبا ہوا۔ بھرمئی ۔ بھٹکن میں۔ رتن جنم۔ قیمتی زندگی ۔ پربدھ وسریو۔ خدا کو بھلا کر ۔ اوسر ۔موقعہ ۔ کگت ۔ کب (3) بھرمت پھرت۔ بھٹکتا پھرتا ہے ۔ نیلک ۔نیلی ۔ کپ جیو۔ بندر کی مانند۔ گت بن ۔ رین۔ اچھی حالت کے بغیر رات۔ بہئی ہے ۔ گذرتی ہے ۔ مونڈ ھنے پچتی ہے ۔ پر دھنتا اور پچھتا ہے ۔
ترجمہ:
اے انسان حیونا ہونے کی صورت میں جب چار پاؤں دو سنگ ہو نگے زبان سے بول نہ سکے گا تب کیسے الہٰی صفت صلاح کریگا ۔ اُٹھتے بیٹھتے ڈندا پڑیگا۔ تو کہاں سر چھپائے گا (1) خدا کے بغیر بیل کی طرح دوسروں کا غلام ہوجائیگا ۔ جس کے ناک سارا دن جنگل بھٹکنے کے باوجود پیٹ نہیں پرتا ۔ اے انسان خادامن خدا کی پندو نصائح کو نہیں مانتا تو اپنے کئے اعمالوں کا صلہ یا نتیجہ بھگتے گا (2) اب بدحالی میں گذر اوقات کرکے غلط راستہ پکڑ رکھا ہے تو بیشمار زندگیوں میں بھٹکتا رہیگا ۔ اپنی قیمتی زندگی خدا کو بھلا کر ضآئع کر دی یہ موقع کب حاصل ہوگا (3) تیری زندگی کے تمام عمر تیلی کے بیل اور بندر کی مانند بھٹکن اور برائیوں گذر جائیگی تجھے بدیون اور برائیوں سے نجات حاصل نہ ہوگی ۔ کبیر کافران ہے کہ الہٰی نام سچ و حقیقت و یاد وریاض کے بغیر آخر پچھتا ئیگا اور سردھنتا رہ جائیگا۔
SGGS p. 524
گوُجریِ گھرُ ੩॥
مُسِ مُسِ روۄےَ کبیِر کیِ مائیِ ॥
اے بارِک کیَسے جیِۄہِ رگھُرائیِ ॥੧॥
تننا بُننا سبھُ تجِئو ہےَ کبیِر ॥
ہرِ کا نامُ لِکھِ لیِئو سریِر ॥੧॥ رہاءُ ॥
جب لگُ تاگا باہءُ بیہیِ ॥
تب لگُ بِسرےَ رامُ سنیہیِ ॥੨॥
اوچھیِ متِ میریِ جاتِ جُلاہا ॥
ہرِ کا نامُ لہِئو مےَ لاہا ॥
کہت کبیِر سُنہُ میریِ مائیِ ॥
ہمرا اِن کا داتا ایکُ رگھُرائیِ ॥੪॥੨॥
بھ٘رم بھےَ گُنھ بِناسے مِلِ جلُ جلہِ کھٹانا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
مس مس ۔ پھوٹ پھوٹ کر ۔ تجو ۔ چھوڑ کر