SGGS P. 934
نھا کو میرا کِسُ گہیِ نھا کو ہویا ن ہوگُ ॥
آۄنھِ جانھِ ۄِگُچیِئےَ دُبِدھا ۄِیاپےَ روگُ ॥
نھام ۄِہوُنھے آدمیِ کلر کنّدھ گِرنّتِ ॥
ۄِنھُ ناۄےَ کِءُ چھوُٹیِئےَ جاءِ رساتلِ انّتِ ॥
گنھت گنھاۄےَ اکھریِ اگنھتُ ساچا سوءِ ॥
اگِیانیِ متِہیِنھُ ہےَ گُر بِنُ گِیانُ ن ہوءِ ॥
توُٹیِ تنّتُ رباب کیِ ۄاجےَ نہیِ ۄِجوگِ ॥
ۄِچھُڑِیا میلےَ پ٘ربھوُ نانک کرِ سنّجوگ ॥੩੨॥
لفظی معنی:
گہیِ ۔ پکڑوں ۔ مراد کس ( کے )کا دامن تھاموں۔ ہوگُ۔ ہوگا۔ ۄِگُچیِئےَ ۔ ذلیل و خوار۔دُبِدھ۔ دوہرے خیالات ۔ ۄِیاپےَ ۔ بستا ہے ۔ روگُ۔ بیماری ۔ نام دہونے ۔ نام کے بغیر ۔ خالی ۔ سچ ۔ حق و حقیقت کے بغیر ۔ کلرکندھگرنت ۔ ریت کی دیوار کی مانند گرتے ہیں۔ رساتل ۔ دوزخ۔ گنت ۔ شمار ۔ گنتی ۔ اکھری ۔ لفظوں یا حرفوں سے ۔ اگنت بیشمار۔ ساچا سوئے ۔ وہی صدیوی سچا ہے ۔ا گیانی ۔ بے علم ۔ مت ہین ۔ بے عقل ۔ نا سمجھ ۔ گرین ۔ مرشد کے بغیر ۔ گیان ۔ علم ۔ جانکاری ۔ تاتنت ۔ تار ۔ تند۔ وجوگ ۔ چھڑے ۔ جدائی پائے ہوئے ۔ کر سنجوگ۔ موقعہ پیدا کرکے ۔
ترجمہ:
کس ساتھ یا دامن یا سہارا لوں نہ کوئی میرا ہے نہ آئندہ ہوگا۔ تناسخ میں ذلالت ہے اور دوہرے خیالات ایک بیماری پیدا کرتے ہیں۔ خدا کے نام سچ حق و حقیقت کے بغیر انسان ریتلی دیوار کی مانند گرتے ہیں۔ سچ حق و حقیقت کے بغیر نجات حاسل نہیں آخر کار دوزخ نصیب ہوتا ہے ۔ سچا صدیوی خدا اعداد و شمار سے باہر ہے جبکہ انسان اسے الفاظ اور حرفوں اور شمار سے بیان کرتا ہے ۔ بہ بے علم بے علم بے عقل ہے اس کی مرشد کے بغیر سمجھ نہیں آتی کہ خدا حساب سے بعید ہے۔ جس طرح اگر رباب کی تار ٹوٹ جانے کی وجہ سے رباب بج نہیں سکتی ۔ اس طرح سے خدا سے جدا ہوکر ( جیون ) زندگی کی رؤ جاری نہیں رہ سکتی ۔ اے نانک۔ پر ماتما منصوبہ بنا کر جدائی پائی ہوئے کو بھی ملا لیتا ہے ۔
ترۄرُ کائِیا پنّکھِ منُ ترۄرِ پنّکھیِ پنّچ ॥
تتُ چُگہِ مِلِ ایکسے تِن کءُ پھاس ن رنّچ ॥
اُڈہِ ت بیگُل بیگُلے تاکہِ چوگ گھنھیِ ॥
پنّکھ تُٹے پھاہیِ پڑیِ اۄگُنھِ بھیِڑ بنھیِ ॥
بِنُ ساچے کِءُ چھوُٹیِئےَ ہرِ گُنھ کرمِ منھیِ ॥
آپِ چھڈاۓ چھوُٹیِئےَ ۄڈا آپِ دھنھیِ ॥
گُر پرسادیِ چھوُٹیِئےَ کِرپا آپِ کرےءِ ॥
اپنھےَ ہاتھِ ۄڈائیِیا جےَ بھاۄےَ تےَ دےءِ ॥੩੩॥
لفظی معنی:
ترور ۔ شجر ۔ درخت۔ کائیا۔ جسم ۔ پنکھ ۔ پرندہ ۔ ترور ۔پنکھی پنچ ۔ اس شجر مراد جسم میں پانچ اعضائے احساس و علم ۔ تت۔ حقیقت ۔ اصلیت ۔ چگیہہ ۔ چنتے ہیں۔ مل ایکسے ۔ واحد خدا کے ملاپ سے ۔ تنکو ۔ انکو ۔ پھاس نہ ریج ۔ رتی بھر پھندہ یا مصیبت نہیں۔ بیگل۔ بیگللے ۔ جلدی میں۔ تاکیہہ ۔ دیکھتا ہے ۔ چوگ گھنی ۔ زیادہ نعمتیں۔ اوگن۔ بدیوں ۔ برائیوں۔ بھیڑ ۔ مصیبت ۔ ساچے ۔ صدیوی سچے خدا۔ چھٹیئے ۔ نجات حاصل ہو ۔ ہر گن ۔ الہٰی اوصاف ۔ رکم ۔ بخشش۔ منی ۔ پیشانی پر تحریر ۔ دھنی ۔ مالک ۔ کرپا ۔ مہربانی ۔
ترجمہ:
انسانی جسم مانند ایک شجر ہے اور اس پر من ایک پرندہ ہے اور اس کے زیر سایہ پانچ پرندے مراد اعضائے علم احساس ہیں ۔ جو پرندے یعنی انسان خدا کی رضآ و رغبت میں اصلیت و حقیقت الہٰی نام کے پھل کھاتے ہیں انہیں زرا سی مصیبت و عذاب برداشت نہیں کرنا پڑتا نہ کوئی اور زیادہ نعمتوں کے لالچ کی تاک میں دوڑ دہوپ کرتے ہیں انکے پر ٹوٹتے ہیں پھندے پڑتے ہیں اور مصیبتیں آتی ہیں۔ ان مصائب سے بغیر صدیوی سچے خدا کی امداد اس کے حق میں نہ ہو۔ جب خدا خود ملاک عالم نجات عنایت ہو سچے مرشد کے وسیلے سے نجات حاصل ہوتی ہے ۔ یہ تمام عنایات و بخشش ہائے و عزت و ناموس اس کے ہاتھ میں ہیں جسے چاہتا ہے بخشش کرتا ہے ۔
تھر تھر کنّپےَ جیِئڑا تھان ۄِہوُنھا ہوءِ ॥
تھانِ مانِ سچُ ایکُ ہےَ کاجُ ن پھیِٹےَ کوءِ ॥
تھِرُ نارائِنھُ تھِرُ گُروُ تھِرُ ساچا بیِچارُ ॥
سُرِ نر ناتھہ ناتھُ توُ نِدھارا آدھارُ ॥
سربے تھان تھننّتریِ توُ داتا داتارُ ॥
جہ دیکھا تہ ایکُ توُ انّتُ ن پاراۄارُ ॥
تھان تھننّترِ رۄِ رہِیا گُر سبدیِ ۄیِچارِ ॥
انھمنّگِیا دانُ دیۄسیِ ۄڈا اگم اپارُ ॥੩੪॥
لفظی معنی :
تھر تھرکنپےجیڑا۔ دل تھر تھراتا اور کانپتا ہے ۔ تھان دہونا ۔ بغیر مقام ۔ یا ٹھکانے کے ۔ تھان ۔ ٹھکانہ ۔ مان ۔ عزت آبرو ۔ سچ ایک ہے ۔ واحد خدا ہے ۔ کاج ۔ کام ۔ پھیٹے کوئے ۔ بگڑتا نہیں۔ تھر نارائن ۔ صدیوی مستقل ۔ ساچا ویچار۔ سچا حقیقی سمجھ ۔ سر ۔ دیوتے ۔ فرشتے ۔ نر ۔ انسان ۔ ناتھ ۔ مالک ۔ ندھار ۔ آدھار ۔ جن کا کوئی آسرا یا ٹھکانہ نہیں ان کا آسرا و ٹھکناہ ۔ سر بے تھان تھننتری ۔ جوہرجائی ہر جگہ ۔ داتا داتار ۔ سخی سخاوت کرنے والا۔ انت ۔ آخر۔ پار اوار۔ نہایت وسیع ۔ رو رہیا۔ بستا ہے ۔ گر سبدیوچار۔ کلام مرشد سے اس کو سمجھ ۔ اگم اپار۔ انسانی رسائی سے بلند اور اتنا وسیع کہ کنار نہیں۔
ترجمہ:
روح کانپتی ہے جب کوئی سہارا نہیں ہوتا۔ مگر جسے سہارا دینے والا ہو خود خدا اسکا کوئی کام نہیں بگڑتا ۔ خدا صدیوی مستقل مرشد اسکا محافظ اور سچے حقیقی خیالات دائمی ہیں۔ اے خدا تو فرشتوں انسانوں اور مالکوں کا ملاک ہے بے سہارا بے آسرا کا سہارا اور آسرا ہے تو ہر جائی ہر جگہ بستاہے جدھر نظر جاتی ہے تو موجود ہے تیرا نہ آخر ہے اور نہ کوئی کنارا ہے اتنا وسیع ہے ۔ تو سخی ہے سب پر سخاوت کرتا ہے کلام مرشد سے تیرا ہرجائی ہونے اور ہر جگہ بسنے کی سمجھ آتی ہے ۔ بغیر مانگے نعمتیں عنایت کرتاہے سب سے عالی انسانی عقل و ہوش سے بعید اور اعداد و شمار سے اوپر ہے ۔
دئِیا دانُ دئِیالُ توُ کرِ کرِ دیکھنھہارُ ॥
دئِیا کرہِ پ٘ربھ میلِ لیَہِ کھِن مہِ ڈھاہِ اُسارِ ॥
دانا توُ بیِنا تُہیِ دانا کےَ سِرِ دانُ ॥
دالد بھنّجن دُکھ دلنھ گُرمُکھِ گِیانُ دھِیانُ ॥੩੫॥
دیاداندیال۔ مہربانیاں کرنے والا مہربان۔ دیکھنہار۔ محافظ ۔ کھنمیہہ۔ پل بھر میں ۔ ڈھاہے ۔ مسمار کرکے ۔ اسار۔ بنا دیتا ہے ۔ دانا ۔ دانشمند ۔ بینا۔ دور اندیش ۔ والا۔ غریبی ۔کنگالی ۔ بھنجں ۔ مٹانے والا۔ دکھ ولن ۔ عذاب و مصائب مٹانے والا۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ گیان ۔ علم ۔ دھیان۔ توجہ ۔
ترجمہ:
اے خدا تو رحمان الرحیم ہے اور مہربانیاں اور بخشش کرکے انہیں دیکھ کر خوش ہو رہا ہے مہربان ہوکر ملاپ کرتا ہے اور تھوڑے سے وقفے میں مٹا کر بنا دیتا ہے ۔ اے خدا تو دانشمند ہے تو دور اندیش ہے عاقلوں سے بلند عقل و دانشمندوں سے اوپر دانشمند ہے تو کنگالی بد حالی اور غریبی مٹانے والا ہے تو علم و توجہات مرشد کے وسیلے سے دیتا ہے ۔
دھنِ گئِئےَ بہِ جھوُریِئےَ دھن مہِ چیِتُ گۄار ॥
دھنُ ۄِرلیِ سچُ سنّچِیا نِرملُ نامُ پِیارِ ॥
دھنُ گئِیا تا جانھ دیہِ جے راچہِ رنّگِ ایک ॥
منُ دیِجےَ سِرُ سئُپیِئےَ بھیِ کرتے کیِ ٹیک ॥
دھنّدھا دھاۄت رہِ گۓ من مہِ سبدُ اننّدُ ॥
دُرجن تے ساجن بھۓ بھیٹے گُر گوۄِنّد ॥
بنُ بنُ پھِرتیِ ڈھوُڈھتیِ بستُ رہیِ گھرِ بارِ ॥
ستِگُرِ میلیِ مِلِ رہیِ جنم مرنھ دُکھُ نِۄارِ ॥੩੬॥
لفظی معنی:
دھن۔ دؤلت ۔ سرمایہ ۔ جھوریئے ۔ فکر و تشویش ۔ چیت گوار۔ جاہل دل ۔ درلی ۔ کسی نے ہی ۔ سچ ۔ سنچیا ۔ حقیقت و اصلی اکھٹا کیا ہے ۔ نرمل نام۔ پاک نام ۔ سچ ۔ حق و حقیقت ۔ راچیہہ رنگ ایک۔ واحد خدا کے پیار میں محو ومجذوب ۔ من ویجے سر سونپے ۔ دل وجان پیش کر دیں۔ ٹیک۔ آسرا۔ دھندا دھاوت ۔ کاروبار اور بھٹکن دوڑ دھوپ ۔ رہ گئے ۔ ختم ہوئے ۔ سبد انند۔ کلام کا سکون ۔ درجن ۔ تے ساجن بھیئے ۔ برے سے بھلے ہوئے ۔ بھیٹے گر گوبند۔ الہٰی خدا و مرشد کے ملاپ سے ۔ ڈہونڈتی ۔ تلاش یا جستجو ۔ گھر بار۔ دلمیں۔ جنم مرنوکھنوار۔ تناسخ کا عذاب مٹا۔
ترجمہ:
بیوقوف انسان دولت یا سرمایہ چلے جانے پر پچھتاتا اور فکر مندی محسوس کرتا ہے ایسے انسان بہت کم ہیں جو سچی صدیوی سرمایہ پاک الہٰی نام سچ حق و حقیقت سے پیار ہے اور اکھٹا کرتے ہیں۔ اے انسان اگر دولت نہیں رہتی تو جانے دو اگر خدا سے محبت تیری اپنا دل وجان اس کے حوالے کر دے تاہم اسی کا آسرا لے ۔ ان کی دوڑ دہوپ مٹ جاتی ہے جن کے دلمیں کلام و سبق مرشد بس جاتا ہے ان کے دل کو سکون ملتا ہے جن کا ملاپ خدا و مرشد سے ہوجاتا ہے وہ برے سے بھلے ہو جاتے ہیں۔ جو جستجو اور تلاش میں جنگلوں میں تلاش کرتے ہیں جب کہ وہ قریب ہی بستا ہے اپنے دل میں سچے مرشد کے ملاپ سے وصل نصیب ہوتا ہے اور تناسخ مٹ جاتا ہے ۔
نانا کرت ن چھوُٹیِئےَ ۄِنھُ گُنھ جم پُرِ جاہِ ॥
نا تِسُ ایہُ ن اوہُ ہےَ اۄگُنھِ پھِرِ پچھُتاہِ ॥
نا تِسُ گِیانُ ن دھِیانُ ہےَ نا تِسُ دھرمُ دھِیانُ ॥
ۄِنھُ ناۄےَ نِربھءُ کہا کِیا جانھا ابھِمانُ ॥
تھاکِ رہیِ کِۄ اپڑا ہاتھ نہیِ نا پارُ ॥
نا ساجن سے رنّگُلے کِسُ پہِ کریِ پُکار ॥
نانک پ٘رِءُ پ٘رِءُ جے کریِ میلے میلنھہارُ ॥
جِنِ ۄِچھوڑیِ سو میلسیِ گُر کےَ ہیتِ اپارِ ॥੩੭॥
لفظی معنی:
نانا کرت ۔ بیشمار اعمال ۔ نہ چھٹیئے ۔ نجات حاصل نہیں ہوئی ۔ بن گن ۔ بغیر وصف۔ جسم پر جا ہے ۔ دوزخ نصیب ہوتا ہے ۔ ایہہ نہ اوہ ۔ ہر دو عالم ۔ اوگن ۔ برائیوں کی وجہ سے ۔ گیان ۔ جانکاری ۔ع لم ۔ دھیان۔ توجہ ۔ دھرم۔ فرائض ۔ انسانی ۔ نر بھو۔ بیخوفی ۔ ابھیمان ۔ غرور ۔ تھاک رہی ۔ ماند پڑ گئی ۔ اپڑ ۔ ہاتھ ۔ اندازہ ۔ پار ۔ کنارا۔ ساجن۔ دوست ۔ رنگے ۔ پریمی پیارے ۔ پکار۔ منت ۔ سماجت۔ پر یؤ۔ پریؤ۔ پیارا ۔ پیار۔ میلنہار۔ جس میں۔ ملانے کی توفیق ہے ۔ گر کے ہیت ۔ مرشد کے پیار سے ۔
ترجمہ:
بیشمار مذہبی فرائض کی انجام دہی سے نجات حاصل نہیں ہو سکتی بغیر اوصاف دوزخ نصیب ہوتا ہے اسے ہر دو عالمون میں بدیوں اور برائیوں کی وجہ سے پچھتاتے ہیں ۔ نہ اسے علم و عقل نہ توجہ نہ ہی فرض انسانی ۔ بغیر نام مراد حقیقت و اصلیت کے بیخوفی کہاں نہ غرور کی سمجھ آتی ہے ۔ میں ماند پڑ گیا ہوں کہ کیسے رسائی حاصل ہو نہ اس کا اندازہ اور شمار ہے نہ کوئی کنارا نا کوئی پیارا دوست اب کس کی منت سماجت کرؤں۔ اے نانک۔ اگر پیارے کو بار بار یاد کر وں۔ تو ملانے کی توفیق رکھنے والا ملاتا ہے ۔ جس نے دی ہے جدائی وہی ملاتا ہے مرشد کے بیشمار محبت کے وسیلے سے ۔
پاپُ بُرا پاپیِ کءُ پِیارا ॥
پاپِ لدے پاپے پاسارا ॥
پرہرِ پاپُ پچھانھےَ آپُ ॥
نا تِسُ سوگُ ۄِجوگُ سنّتاپُ ॥
نرکِ پڑنّتءُ کِءُ رہےَ کِءُ بنّچےَ جمکالُ ॥
کِءُ آۄنھ جانھا ۄیِسرےَ جھوُٹھُ بُرا کھےَ کالُ ॥
منُ جنّجالیِ ۄیڑِیا بھیِ جنّجالا ماہِ ॥
ۄِنھُ ناۄےَ کِءُ چھوُٹیِئےَ پاپے پچہِ پچاہِ ॥੩੮॥
لفظی معنی :
پاپ ۔ گناہ ۔ پاپی ۔ گناہگار ۔ پاپ لدے ۔ گناہوں سے بھرا ہوا۔ پسار ۔ پھیلاؤ۔ پر ہر پاپ۔ گناہگاری چھوڑ کر ۔ پچھانے ۔ آپ ۔ اپنے کردار و اعمال کی پہچان کرے ۔ سمجھے کہ میں کتنا اچھا یا براہوں کتنی نیکیاں یا برائیاں ہیں۔ سوگ۔ افسوس ۔ تاصف۔ وجوگ ۔ چھوڑا ۔ سنتاپ ۔ ذہنی کوفت۔ نرک ۔ دوزخ۔ کیور ہے ۔ کیسے بچے ۔ بنچے جسم کال ۔ موت کو کیسے دہوکا دے ۔ جھوٹھ برا کھے کال۔ جھوٹ برا ہے اس سے روحانی واخلاقی موت واقع ہوتی ہے ۔ جنجالی ۔ مخمسہ ۔ الجھن۔ وپڑیا ۔ گرفت میں گھیرا ہوا۔ دن ناوے ۔ بغیر سچ و حقیقت کے پاپے پچے پچا ہے ۔ گناہوں میں جلتا رہتا ہے ۔
ترجمہ:
گو گناہ برا ہے مگر گناہگار کو گناہ سے محبت ہے ۔ گناہگار گناہوں سے بھری زندگی میں گناہ ہی پھیلاتا ہے ۔ اگر گناہگاری اور گناہ چھوڑ دے اور اپنے اعمال و کردار کی پہچان کرے تو نہ اسے فکر و تشویش نہ خدا سے جدائی اور نہ ہی عذاب برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ لہذا دوزخ میں پڑنے سے کیسے بچا جائے اور موت کا خوف کیسے دور ہو تناسخ کیسے مٹے ۔ انسان کا دل ذہنی الجھاؤ میں گھرا ہوا ہے اور زیادہ الجھاؤ میں پڑتا ہے ۔ مگر خدا کے نام سچ حق و حقیقت اپنائے بغیر نجات حاصل نہیں ہو سکتی بلکہ مزید گناہوں میں ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔
پھِرِ پھِرِ پھاہیِ پھاسےَ کئوُیا ॥
پھِرِ پچھُتانا اب کِیا ہوُیا ॥
پھاتھا چوگ چُگےَ نہیِ بوُجھےَ ॥
ستگُرُ مِلےَ ت آکھیِ سوُجھےَ ॥
جِءُ مچھُلیِ پھاتھیِ جم جالِ ॥
ۄِنھُ گُر داتے مُکتِ ن بھالِ ॥
پھِرِ پھِرِ آۄےَ پھِرِ پھِرِ جاءِ ॥
اِک رنّگِ رچےَ رہےَ لِۄ لاءِ ॥
اِۄ چھوُٹےَ پھِرِ پھاس ن پاءِ ॥੩੯॥
لفظی معنی :
MISSING
ترجمہ:
بد اعمال بد کردار انسان بار بار گناہگاری میں پھنستا رہتا ہے ۔ اور بعد میں پچھتاتا ہے کہ یہ کیا ہوگیا ۔ پھنسا ہوا ہوا بھی برائیوں سے باز نہیں آتا نہیں سمجھتا۔ اگر سچے مرشد سے ملاپ ہوجائے تو حقیقت آنکھوں سے دیکھ لیتا ہے ۔ جیسے مچھلی موت کے پھندے میں پڑجاتی ہے ۔ اس طرح سے انسان بھی روحانی واخلاقی موت کے پھندے میں پھنس جاتا ہے جس سے بغیر سخی مرشد کے نجات حاصل نہیں ہو سکتی ۔ اور انسان تخاسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ جب واحد خدا کی محبت میں محو ومجذوب ہو اس طرح سے بد اعمالیوں اور گناہگاریوں کے پھندے سے نجات ملتی ہے اور دوبارہ پھندہ نہیں پڑتا۔
بیِرا بیِرا کرِ رہیِ بیِر بھۓ بیَراءِ ॥
بیِر چلے گھرِ آپنھےَ بہِنھ بِرہِ جلِ جاءِ ॥
بابُل کےَ گھرِ بیٹڑیِ بالیِ بالےَ نیہِ ॥
جے لوڑہِ ۄرُ کامنھیِ ستِگُرُ سیۄہِ تیہِ ॥
بِرلو گِیانیِ بوُجھنھءُ ستِگُرُ ساچِ مِلےءِ ॥
ٹھاکُر ہاتھِ ۄڈائیِیا جےَ بھاۄےَ تےَ دےءِ ॥
بانھیِ بِرلءُ بیِچارسیِ جے کو گُرمُکھِ ہوءِ ॥
اِہ بانھیِ مہا پُرکھ کیِ نِج گھرِ ۄاسا ہوءِ ॥੪੦॥
لفظی معنی:
بیرا ۔ بیرا ۔ بھائی ۔ بھائی۔ بھیئے ۔ ہوئے ۔ بیرائے ۔ بیگانے ۔ بہن ۔ بھیہن ۔ بریہہ۔ جدائی ۔ بابل۔ باپ ۔ بیٹڑی ۔ مراد انسانی جسم۔ بالی بالے نیہہ ۔ گڈی گڈے سے پیار ہے ۔ در۔ خاوند۔ مراد خدا ۔ کامنی ۔ عورت مراد انسان۔ ستگر سیویہہتیہہ۔ تو سچے مرشد کی خدمت کرے ۔ برلو ۔ کوئی ہی ۔ گیانی ۔ دانشمند۔ جانکار ۔ بوجھو۔ سمجھتا ہے ۔ ستگر ساچ ملئے ۔ سچے مرشد کے ذریعے صدیوی سچے خدا کے ملاپ کے زریعے ۔ ٹھاکر ۔ مالک ۔ خدا۔ وڈائیا۔ بزرگی ۔ بلندی ۔ عظمت۔ ہاتھ ۔ اختیار۔ توفیق۔ بے بھاوے ۔ جسے چاہتا ہے جسے پیار کرتا ہے ۔ بیچاری ۔ سوچتا سمجھتا اور خیال کرتا ہے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ تج گھر داسا ہوئے ۔ اس سے خدا کی حضوری نصیب ہوتی ہے ۔
ترجمہ:
بھائی بھائی پکارنے کے باوجود بھائی بیگانا ہوگیا ۔ مراد جسم روح سے محبت کرنے کے باوجود بیگانی ہوجاتی ہے ۔ جب روح اپنے اصلی گھر روانہ ہوتی ہے تو جسم اس کی جدائی میں زلیل و خوار ہوتا ہے ۔ جیسے اپنے باپ گھر بیٹی کا اپنے گڈی گڈے سے محبت کرتی ہے ۔ ایسے ہی اگر (انسان کو ) عورت کو خادن کی ضرورت ہے مراد اگر انسان کو الہٰی ملاپ کی ضرورت ہے تو سچےمرشد کی اسے خدمت کرنی چاہیے ۔ کوئی عالم فاضل دانشمند ہی سمجھتا ہے تو سچے مرشد اور خدا کی رحمت سے وسل و ملاپ نصیب ہوتا ہے یہ اس بلند عالی وقار خدا کے اختیار میں ہے جسے چاہتا ہے عظمت و حشمت عنایت کرتا ہے ۔ یہ کلام خدا کا ہے اس سے الہٰی وصل و ملاپ نصیب ہوتا ہے ۔
بھنِ بھنِ گھڑیِئےَ گھڑِ گھڑِ بھجےَ ڈھاہِ اُسارےَ اُسرے ڈھاہےَ ॥
سر بھرِ سوکھےَ بھیِ بھرِ پوکھےَ سمرتھ ۄیپرۄاہےَ ॥
بھرمِ بھُلانے بھۓ دِۄانے ۄِنھُ بھاگا کِیا پائیِئےَ ॥
گُرمُکھِ گِیانُ ڈوریِ پ٘ربھِ پکڑیِ جِن کھِنّچےَ تِن جائیِئےَ ॥
ہرِ گُنھ گاءِ سدا رنّگِ راتے بہُڑِ ن پچھوتائیِئےَ ॥
بھبھےَ بھالہِ گُرمُکھِ بوُجھہِ تا نِج گھرِ ۄاسا پائیِئےَ ॥
بھبھےَ بھئُجلُ مارگُ ۄِکھڑا آس نِراسا تریِئےَ ॥
گُر پرسادیِ آپو چیِن٘ہ٘ہےَ جیِۄتِیا اِۄ مریِئےَ ॥੪੧॥
لفظی معنی:
بھن بھن ۔ بار بارمٹاکے ۔ گھڑ گھڑ ۔ بنا بنا کے بھیجے ۔ مٹے ۔ ڈھاہے ۔ مٹائے ۔ سارے ۔ بنائے ۔ بھر بھر سوکھے ۔ اس دنیاوی سمندر کو بھرے اور سکھائی مراد پیدا کرکے قیامت برپا کرے ۔ بھی بھر یلو کھے ۔ پھر دوبارہ بھر دہ ۔ سمرتھ ۔ با توفیق ۔ بھرم بھلانے ۔ وہم وگمان میں گمراہ ۔ دیوناے ۔ پاگل ۔ بن بھاگا۔ بغیر قسمت۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ گیان۔ عالم ۔ پربھ ۔ خدا۔ جن کھنچے تن جایئے ۔ جدھر بھجتا ہے نا جانا پڑتا ہے ۔ ہر گن گاییئے ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ سدا رنگ راتا۔ ہمیشہ خدا کے پریم پیار میں محو ومجذوب۔ بہوڑ۔ دوبارہ۔ بھالیہے ۔ تلاش و جستجو کرنے پر۔ گورمکھ بوجھے ۔ مرید مرشد سمجھتا ہے ۔ تج گھر ۔ اپنے ذاتی گھر ۔ مراد خدا کے حضور ۔ داسا۔ رہائش ۔ ٹھکانہ ۔ بھؤجل ۔ دنیاوی سمندر ۔ وکھڑا ۔ دشوار۔ آسا۔ امید ۔ نراسا۔ مایوس ۔ نا امید ۔ آپوچینے ۔ اپنے اعمال و کردار کی تحقیق و تنفیتش ۔ جوتیا ۔ و مریئے ۔ دوران حیات اس طرح موت ہے ۔
ترجمہ:
اس عالم کی بناوت صورت حالات بنتے بگڑتے اور پھر بنتے رہتےہیں اور بار بار بنتے اور مٹتے رہتے ہیں۔ یہ دنیاوی سمندر بھر جاتا ہے ۔ سوکھ جاتا ہے پھر دوبارہ اوپر تک بھر جاتا ہے لہذا خدا سب کچھ کرنے کی توفیق گمراہ اور دیوانے ہو رہے ہین۔ مگر تقدیر کے بغیر کیا حاصل۔ سچے مرشد کے علم کی باگ ڈور خدا کے اپنے ہاتھ اور اختیار میں ہے جدھر کھنچتا ہے اسی طرف جانا پڑتا ہے ۔ خدا کی صفت صلاح کرنے پر ہمیشہ اس کے پریم پیار میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔ انسان اس لئے اسے دوبارہ پچتا نا نہیں پڑتا۔ جب انسان مرشد کے وسیلے سے تلاش کرتا ہے تو وہ ذہن نشین ہوجاتا ہے ۔ یہ دنیاوی زندگی کے سمندر کا راستہ نہایت دشوار ہے یہ تبھی عبور ہو سکتا ہے جب امیدو مایوسی ترک کر دیں۔ رحمت مرشد سے خوش تا کی تحقیق و تنفیش کیجائے اور نیک و بد اعمال کی پہچان کریں ۔ یہی ہے دوران حیات روحانی واخلاقی موت اس طرح سے ہوتی ہے ۔
مائِیا مائِیا کرِ مُۓ مائِیا کِسےَ ن ساتھِ ॥
ہنّسُ چلےَ اُٹھِ ڈُمنھو مائِیا بھوُلیِ آتھِ ॥
منُ جھوُٹھا جمِ جوہِیا اۄگُنھ چلہِ نالِ ॥
من مہِ منُ اُلٹو مرےَ جے گُنھ ہوۄہِ نالِ ॥
میریِ میریِ کرِ مُۓ ۄِنھُ ناۄےَ دُکھُ بھالِ ॥
گڑ منّدر مہلا کہا جِءُ باجیِ دیِبانھُ ॥
نانک سچے نام ۄِنھُ جھوُٹھا آۄنھ جانھُ ॥
آپے چتُرُ سروُپُ ہےَ آپے جانھُ سُجانھُ ॥੪੨॥
لفظی معنی:
ہنس ۔ روح ۔ ڈمنو۔ دوچتی ۔ مائیا بھولی آتھ ۔ تو دولت بھول جاتی ہے ۔ من جھوٹھا ۔ دل جھوٹ کی گرفت میں ۔ جوہیا ۔ تاک میں۔ اوگن۔ بد اوصاف۔ من میہہ من الٹو مرے ۔ دل دنیاوی دولت کی محبت چھوڑ کر نیکیوں کی طرف راغط ہوجاتا ہے ۔ گن ہووے نال۔ اگر ساتھ اوصاف ہوں۔ بن ناوے ۔ نام کے بغیر سچ و حقیقت کے بغیر ۔ بھال۔ تلاش۔ گڑ ۔ قلعے ۔ مندر۔ مکانات ۔ محلا۔ محلات ۔ باجی دیبان ۔ مراری کی کچہری یا عدالت ۔ آون جان۔ تناسخ۔ موت و پیدائش ۔ چتر۔ دانشمند ۔ سجان ۔ دانشمند
ترجمہ:
دولت کے لئے جدو جہد کرتے کرتے مر گئے ختم ہوگئے دولت کسی کے ساتھ نہیں گئی ۔ جب روح پرواز کر جاتی ہے تو دولت کا ساتھ چھوٹ جاتا ہے جب انسانی دل دنیاوی دولت کی گرفت میں ہوتا ہے تو ( جھوٹا ) جھوٹے دل پر خدائی منصف اسے اپنی نظر میں رکھتا ہے اور بد کردار اور بد اوصاف اس کے ساتھ جاتے ہیں۔ مگر اوصاف دامن میں ہوں تو ودل دولت سے بدل کر اپنے اندرونی خوئشتا سے ہی برائیوں سے دور ہوجاتا ہے ۔ مراد چھوڑ دیتا ہے ۔ا س دنیاوی دولت کوسمجھ کر بغیر نام سچ حق و حقیقت کے عذاب تلاش کرتا ہے ۔ یہ قلعے مکانات و محلات بازیگر کے کھیل کی مانند ہیں۔ اے نانک۔ سچے صدیوی نام سچ حق و حقیقت اپنانے کے یہ سارے زندگی بیکار چلی جاتی ہے ۔ خدا ہی سب کچھ جاننے والا اور دانشمند ہے ۔
جو آۄہِ سے جاہِ پھُنِ آءِ گۓ پچھُتاہِ ॥
لکھ چئُراسیِہ میدنیِ گھٹےَ ن ۄدھےَ اُتاہِ ॥
سے جن اُبرے جِن ہرِ بھائِیا ॥
دھنّدھا مُیا ۄِگوُتیِ مائِیا ॥
جو دیِسےَ سو چالسیِ کِس کءُ میِتُ کریءُ ॥
جیِءُ سمپءُ آپنھا تنُ منُ آگےَ دیءُ ॥
استھِرُ کرتا توُ دھنھیِ تِس ہیِ کیِ مےَ اوٹ ॥
گُنھ کیِ ماریِ ہءُ مُئیِ سبدِ رتیِ منِ چوٹ ॥੪੩॥
لفظی معنی:
فن۔ پھر ۔ دوبارہ۔ میدنی ۔ دنیا ۔ عالم ۔ اتا ہے ۔ اوپر ۔ کی طرف ۔ ابھرے ۔ بچے ۔ ہر بھائیا۔ خدا سے کی محبت ۔ دھند۔ جدو جہد ۔ وگونتی ۔ ذلیل و خوار ۔ ویسے ۔ نظر آتا ہے ۔ چالسی ۔ چلا جائے گا۔ مٹ جائیگا۔ میت ۔ دوست۔ جیؤ زندگی ۔ سمپو۔ پیش کرؤ۔ تن من۔ دل وجان ۔ استھر۔ صدیوی ۔ دھنی ۔ مالک ۔ اوت۔ آسرا۔ گن ۔ اوساف۔ ہو۔ خودی ۔ سبد رتی ۔ کلام میں محو ومجذوب ۔ من چوٹ ۔ دل پر ٹھوکر یا چوٹ سے ۔
ترجمہ:
جو پیدا ہوتا ہے وہ مرتا بھی ہے ۔ اور اس آواگون میں پچھتاتے ہیں۔ یہ عالم چوراسی لاکھ قسم کے جانداروں پر مشتمل ہے نہ اس سے کم ہے نہ زیادہ اس سے وہی بچتے ہیں جنہیں ہے محبت خدا سے ۔ کیونکہ ان کی دہوڑدہوپجہدوترود مٹ جاتا ہے ۔ تو دنیاوی دولت کا تاثر ختم ہوجاتا ہے ۔ جو بھی زیر نظر ہے سب مٹنے والا ہے لہذا دوست کسے بنائیا جائے ۔ اس لئے دل و جان خدا کو بھینٹ کر دوں۔ اے خدا اس عالم میں تو ہی صدیوی ہے اور تیرا ہی مجھے آسرا ہے ۔ اوصاف سے خودی مٹتی ہے اور سبق و کلام سے دل پر چوٹ لگتی ہے اور متاثر ہوتا ہے ۔
رانھا راءُ ن کو رہےَ رنّگُ ن تُنّگُ پھکیِرُ ॥
ۄاریِ آپو آپنھیِ کوءِ ن بنّدھےَ دھیِر ॥
راہُ بُرا بھیِہاۄلا سر ڈوُگر اسگاہ ॥
مےَ تنِ اۄگنھ جھُرِ مُئیِ ۄِنھُ گُنھ کِءُ گھرِ جاہ ॥
گُنھیِیا گُنھ لے پ٘ربھ مِلے کِءُ تِن مِلءُ پِیارِ ॥
تِن ہیِ جیَسیِ تھیِ رہاں جپِ جپِ رِدےَ مُرارِ ॥
اۄگُنھیِ بھرپوُر ہےَ گُنھ بھیِ ۄسہِ نالِ ॥
ۄِنھُ ستگُر گُنھ ن جاپنیِ جِچرُ سبدِ ن کرے بیِچارُ ॥੪੪॥
لفظی معنی:
رانا۔ راجہ ۔ راؤ۔ امیر۔ رنگ ۔ نادار۔ کنگال۔ تنگ ۔ امیر ۔ فقیر۔ دھیر۔ دھیرج ۔ مستقل مزاجی ۔ راہو۔ راستہ ۔ بھیہاولا۔ خوفناک۔ ڈراؤنا۔ سر ۔ سمندر۔ ڈوگر ۔ پہاڑ۔ اسگاہ ۔ اندازے سے باہر۔ جن پر نہ چل سکیں۔ میں تن اوگن ۔ جسمانی بد اوصاف ۔ برائیوں کی وجہ سے ۔ جھر موٹی ۔ پچھتاتی ہوں۔ کیو گھر چاہے ۔ منزل پر پہنچوں ۔ گنیا ۔ گن والے ۔ گن لے ۔ اوصاف کے ساتھ ۔ تن ۔ انکو۔ تن ہی جیسی تھی رہاںاسی ہی جیسی ہو رہاں۔ اوگنی ۔ بد اوصاف ۔ گن نہ حاپنی ۔ اوصاف کا پتہ نہیں چلتا۔ جچر ۔ جبتک ۔ وچار ۔ سمجھے ۔
ترجمہ:
اس دنیا میں صدیوی شاہ و امیر نہ غریب و فقیر زندہ رہ سکتا ہے اور ہر ایک نے اپنی باری پر جانا پڑتا ہے کوئی کسی دوسرے کو تسلی نہیں دلا سکتا ۔ دنیاوی زندگی کا راستہ بھاری دشوار گذار اور خوفناک ہے بیشمار گہرا سمندری پہاڑی ہے جسکا اندازہ نا ممکن ہے ۔ میں اپنی برائیوں اور بداوصاف کی وجہ سے فکر مند ہوں بغیر نیکیوں اور اوصاف کے منزل کیسے پائی جا سکتی ہے ۔ مراد الہٰی وصل و ملاپ کیسے نصیب ہو سکتا ہے ۔ بااوصاف اور نیکوں کے صدقے منزل پاتے ہیں ۔ انہیں کس طرح پیار سے ملوں ۔ دلمیں خدا کے پیار اور یاد سے ان با وصف نیک مریدان مرشد کی طرح ہو سکتااہوں۔ انسان گناہوں و برائیوں سے بھرا ہوا ہے ۔ جبکہ اوصاف نیکیاں بھی اس کے ساتھ ہیں۔ بغیر سچے مرشد کے انسان کو نیکیوں اور اوصاف کی سمجھ نہیں آتی ۔ جب تک سبق کلام و واعظ مرشد کو سوچا و سمجھا نہ جائے ۔
لسکریِیا گھر سنّملے آۓ ۄجہُ لِکھاءِ ॥
کار کماۄہِ سِرِ دھنھیِ لاہا پلےَ پاءِ ॥
لبُ لوبھُ بُرِیائیِیا چھوڈے منہُ ۄِسارِ ॥
گڑِ دوہیِ پاتِساہ کیِ کدے ن آۄےَ ہارِ ॥
چاکرُ کہیِئےَ کھسم کا سئُہے اُتر دےءِ ॥
ۄجہُ گۄاۓ آپنھا تکھتِ ن بیَسہِ سےءِ ॥
پ٘ریِتم ہتھِ ۄڈِیائیِیا جےَ بھاۄےَ تےَ دےءِ ॥
آپِ کرے کِسُ آکھیِئےَ اۄرُ ن کوءِ کرےءِ ॥੪੫॥
لفظی معنی:
لشکریا۔ فوجی سپاہوں۔ گھر سملے ۔ ڈیرے یا فرض ۔ وجو ہو ۔ تنخواہ ۔ مراد رزق ۔ روزی ۔ کار کماویہہ۔ کام کرتے ہیں۔ سر دھنی ۔ مالک کے آسرے ۔ لاہا۔ منافع۔ پلے ۔ دامن۔ تخت۔ پدوی ۔ نہ بیسیہہسیئے ۔ رتبہ حاصل نہ ہوئے ۔ وڈئیاں۔ عظمت و حشمت۔ بے بھاوے ۔ جسے چاہتا ہے ۔ اور ۔ دوسرا۔
ترجمہ:
سپاہیوں نے اس دنیاوی زندگی کی جبگک میں اپنے مورچے سنبھال لئے ہیں اور تنخواہ مقرر کر ا کے یا روزی تحریر کرا کے آئے ہیں۔ جو مالک کے صدقے اپنی ڈیوتی یا فرض سر انجام دیتے ہیں وہ منافع کماتے ہیں مراد الہٰی رضا کماتے ہیں۔ انہوں نے لطف و مزے لالچ و برے کام دل سے بھلا دیئے ہیں۔ چھوڑ دیئے ہیں۔ جسے بادشاہ کا کے آوازے دیئے ہیں ۔ وہ کبھی شکست نہیں کھاتے ۔ جو مالک کا نوکر بھی کہلائے اور فرمانبرداری بھی نہ کرے ساہمنے جواب دے وہ تنخواہ یا رزق بھی گنوا تا ہے اور پدوی یا رتبہ بھی نہیں پاتا ۔ مراد الہٰی وسل و ملاپ یا رضا حاصل نہیں کر سکتے ۔ عظمت و حشمت خدا کے اختیار میں ہے جسے چاہتا ہے دیتا ہے ۔ جو کچھ کرتا ہے خدا خود کرتا ہے کوئی دوسرا کرنے والا نہیں۔
بیِجءُ سوُجھےَ کو نہیِ بہےَ دُلیِچا پاءِ ॥
نرک نِۄارنھُ نرہ نرُ ساچءُ ساچےَ ناءِ ॥
ۄنھُ ت٘رِنھُ ڈھوُڈھت پھِرِ رہیِ من مہِ کرءُ بیِچارُ ॥
لال رتن بہُ مانھکیِ ستِگُر ہاتھِ بھنّڈارُ ॥
اوُتمُ ہوۄا پ٘ربھُ مِلےَ اِک منِ ایکےَ بھاءِ ॥
نانک پ٘ریِتم رسِ مِلے لاہا لےَ پرتھاءِ ॥
رچنا راچِ جِنِ رچیِ جِنِ سِرِیا آکارُ ॥
گُرمُکھِ بیئنّتُ دھِیائیِئےَ انّتُ ن پاراۄارُ ॥੪੬॥
لفظی معنی:
بیجو ۔ دوسرا۔ سوجھے ۔ سمجھ ۔ یہےدلیچر پائے ۔ تخت نشینی کے طور پر ۔ نرک نوارن۔ دوزخ سے بچانا ۔ نریہہ نر ۔ مراد خدا۔ ساچو۔ سچا۔ ساچے نائے ۔ سچے نام ۔ سچ حق و حقیقت کی وجہ سے ۔ ون ۔ جنگل ۔ ترن ۔ گھاس۔ ڈہوڈت ۔ تلاش ۔ بیچار۔ سوچ ۔ سمجھ ۔ بھنڈار۔ ذخیر ہ ۔ خزانہ ۔ اوتم ۔ پاک روح۔ رس۔ لطف۔ پرتھائے ۔ پرائے ٹھکانے ۔ مراد اگلے جہاں۔ رچنا راچ جن رچی ۔ جس نے یہ عالم پیدا کیا ۔ جن سر جیا آکار ۔ جس نے یہ دنیا کا پھیلاؤ کیا ہے ۔ گور مکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ دھیائیئے ۔ توجہ کریں۔ انت نہ پار اوار ۔ نہ جسکا آخر ہے نہ کنارا ۔
ترجمہ:
مجھے ایسے کسی کی سمجھ نہیں آتی جو خدا کے علاوہ تخت پر جلوہ افروز ہو ۔ جو انسانوں کو دوزخ سے بچا سکے ۔ جانداروں کا مالک صدیوی قائم دائم ہو اور سچا صدیوی سچے سچ نام سچ حق و حقیقت ہو ۔ صحرا و جنگل غرض یہ کہ جگہ تلاش کی اور دل میں سوچا اور سمجھا۔ قیمتی لعل ۔ ہیرے جواہرات اور منیوں کا خزانہ سچے مرشد کے اختیا رمیں ہے ۔ اگر پاک روح وزہن سے الہٰی ملاپ نصیب ہوتا ہے ۔ یکسوئی سے ۔ اے نانک۔ خدا کا ملاپ اس کے پریم پیار کرنے سے نصیب ہوتا ہے ۔ وہ اگلے یا عاقبت کا منافع کما لیتے ہیں جس نے یہ علام پیدا کیا ہے اور پھیلاؤ کیا ہے ۔ جو اعداد و شمار سے باہر ہے ۔ جس کا نہ کوئی آخر ہے نہ کنارا ہے اسے مرشد کے وسیلے سے اس میں دھیان لگاؤ۔
ڑاڑےَ روُڑا ہرِ جیِءُ سوئیِ ॥
تِسُ بِنُ راجا اۄرُ ن کوئیِ ॥
ڑاڑےَ گارُڑُ تُم سُنھہُ ہرِ ۄسےَ من ماہِ ॥
گُر پرسادیِ ہرِ پائیِئےَ متُ کو بھرمِ بھُلاہِ ॥
سو ساہُ ساچا جِسُ ہرِ دھنُ راسِ ॥
گُرمُکھِ پوُرا تِسُ ساباسِ ॥
روُڑیِ بانھیِ ہرِ پائِیا گُر سبدیِ بیِچارِ ॥
آپُ گئِیا دُکھُ کٹِیا ہرِ ۄرُ پائِیا نارِ ॥੪੭॥
لفظی معنی:
روڑ ۔ خوبصورت ۔ سوئی ۔ وہی ۔ راجہ ۔ حکمران۔ گارڈ۔ ایسا منتر جس سے برائیوں کا زہر مٹ جاتا ہے ۔ ہر دسے من ماہے ۔ خدا دلمیں بستا ہے ۔ گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ مت ۔ ایسا نہ ہو ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔ بھلا ہے ۔ گمراہ ہو۔ سو۔ وہ ۔ ساہو ساچا۔ سچا شاہو کار ۔ ہر دھن۔ راس ۔ جس کی خدا ہی سرمایہ اور پونچی ہے ۔ گورمکھ پورا ۔کامل مرید مرشد ۔ ساباس۔ قابل ستائش ۔ روڑی بانی ۔ خوبصورت کلام ۔ گر سبدیوچار۔ کلام مرشد کو سمجھنے سوچنے سے ۔ آپ گیا ۔ خودی مٹی ۔ دکھ کٹیا۔ عذاب ختم ہوا۔ ورپائیا۔ الہٰی ملاپ و وصل نصیب ہوا۔
ترجمہ:
اے خدا خوب صورت وہی ہے اس کی مانند کوئی دوسرا حکمران نہیں ہے ۔ ایسا منتر یا کلام سنہو جس سے برائیوں کی زہر دور ہوجائے اور خدا دلمیں بس جائے ۔ رحمت مرشد سے خدا کا دیدار و وصل حاسل ہوتا ہے ۔ ایسا نہ ہو کہ کوئی اس وہم وگمان میں گمراہ رہے ۔ وہ ہی سچا شاہو کار ہے جسکا سمرایہ اور پونجی خدا ہے ۔ مرید مرشد ہی کامل انسان ہے اسے شاباش دیجیئے ۔ خوبصورت کلام سے خدا کا وصل نصیب ہوتا ہے اور کلام مرشد کو سچنے اور سمجھنے سے ۔ خودی مٹی عذاب ختم ہوا خدا کا وصل نصیب ہوا انسان کو ۔
سُئِنا رُپا سنّچیِئےَ دھنُ کاچا بِکھُ چھارُ ॥
ساہُ سداۓ سنّچِ دھنُ دُبِدھا ہوءِ کھُیارُ ॥
سچِیاریِ سچُ سنّچِیا ساچءُ نامُ امولُ ॥
ہرِ نِرمائِلُ اوُجلو پتِ ساچیِ سچُ بولُ ॥
ساجنُ میِتُ سُجانھُ توُ توُ سرۄرُ توُ ہنّسُ ॥
ساچءُ ٹھاکُرُ منِ ۄسےَ ہءُ بلِہاریِ تِسُ ॥
مائِیا ممتا موہنھیِ جِنِ کیِتیِ سو جانھُ ॥
بِکھِیا انّم٘رِتُ ایکُ ہےَ بوُجھےَ پُرکھُ سُجانھُ ॥੪੮॥
لفظی معنی:
روپا۔ چاندی ۔ سنچیئے ۔ اکھٹا کریں۔ دھن کاچا۔ جھوٹھی دولت ۔ وکھ ۔ زہر۔ چھار۔ سوآہ ۔ ساہو۔ شاہوکار ۔ سدائے ۔ کہلائے ۔ سچ دھن۔ دولت اکھٹی کرکے ۔ دبدھا ۔ دوچتی ۔ تفرقات ۔ سچیاری ۔ حقیقت پرست۔ سچ سنچیا۔ صدیوی دولت ۔ ساچو نام امول۔ خدا کا نام سچ حق و حقیقت ۔ جو بیش قیمت ہے جس کی قیمت مقرر نہیں کی جا سکتی ۔ نرمائل۔ پاک ۔ اجلو ۔ پوتر۔ پائس ۔ متبرک۔ پت ۔ عزت۔ سچا بول ۔ سچا کلام یا کلمہ ۔ جن میت۔ دوست ۔ سجان ۔ دانشمند ۔ سردر ۔تالاب ۔ ساچو ٹھاکر ۔ سچا مالک۔ بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان۔ مائیا ممتا۔ دولت کی ملکیت ۔ موہنی ۔ دلربا۔ وکھیا۔ انمرت۔ زہر ۔ آبحیات۔ بوجھے پرکھ سجان۔ ہوشمند ہی سمجھتا ہے ۔
ترجمہ:
سونا چاندی کی دولت اکھٹی کرنی ایک ناپائیدار دولت ہے نا پائیدار دولت ایک زہر ہے عذاب پیدا کرتی ہے ۔ جو اسے جمع کرکے شاہور کار کہلاتا ہے اسے اکھٹا کرکے تفرقات میں ذلیل وخوار ہوتا ہے ۔ سچے اخلاق والے سچ کے سوداگر سچ و حقیقت اکھٹی کرتے ہیں ۔ سچا صدیوی نام خدا کا سچ و حقیقت ایک ایسی بیش قیمت جس کی قیمت مقرر نہین کیا جا سکتی ۔ خدا کا نام پاک ومتبرک ہے سچی عزت سچ بولنے سے ملتی ہے ۔ اے خدا تو ہی سچا سمجھدار دوست ہے ۔ تو ایک سمندر ہے اور اس میں ہنس کی مانند پاک و متبرک پرندہ ہے جس کے دل میں سچا مالک بستا ہے میں قربان ہوں اس پر ۔ اے انسان جس نے یہ دلربا دنیاوی دولت پیدا کی ہے اسے سمجھ عذاب و آسائش یکساں اور برا بری ہیں۔ اس کو دانشمند انسان سمجھتا ہے
کھِما ۄِہوُنھے کھپِ گۓ کھوُہنھِ لکھ اسنّکھ ॥
گنھت ن آۄےَ کِءُ گنھیِ کھپِ کھپِ مُۓ بِسنّکھ ॥
کھسمُ پچھانھےَ آپنھا کھوُلےَ بنّدھُ ن پاءِ ॥
سبدِ مہلیِ کھرا توُ کھِما سچُ سُکھ بھاءِ ॥
کھرچُ کھرا دھنُ دھِیانُ توُ آپے ۄسہِ سریِرِ ॥
منِ تنِ مُکھِ جاپےَ سدا گُنھ انّترِ منِ دھیِر ॥
ہئُمےَ کھپےَ کھپائِسیِ بیِجءُ ۄتھُ ۄِکارُ ॥
جنّت اُپاءِ ۄِچِ پائِیانُ کرتا الگُ اپارُ ॥੪੯॥
لفظی معنی:
کھمادہونے ۔ خما کے بغیر۔ کھوبن۔ لا تعداد ۔ بیشمار۔ اسنکھ ۔ بیشمار۔ گنت نہ ۔ جن کی گنتی یا شمار نہیں ہو سکتا ۔ بسنکھ ۔ بیشمار۔ خصم۔ آقا۔ مالک ۔ کھوے ۔ آزاد۔ بندھ ۔ غلامی ۔ مملی ۔ ٹھکانے ۔ کھرا۔ ٹھک۔ خما۔ معاف۔ سچ سکھ بھائے ۔ خدا۔ آرام وآسائش ملتے ہیں۔ کرچ کھرا دھن ۔ حقیقی دولت استعمال کر ۔ دھیان۔ توجہ ۔ جاپے ۔ سمجھ ۔ گن انتر ۔ اوصاف بسانے سے ۔ من دھیر ۔ دل میں تسکین و تسلی پیدا ہوتی ہے ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ کھپے کھپائسی ۔ ذلیل و خوار ۔ بیجووتھ بیکار۔ دوسری اشیا ۔ بیفائدہ ہیں۔ اپائے ۔ پیدا کرکے ۔ کرتا ۔ کرنے والا۔ کار ساز۔ اپار۔ اتنا وسیع جسکا کوئی کنار نہیں۔
ترجمہ:
خدا کی رحمت کے بغیر بیشمار لا تعداد جن کا شمار نا ممکن ہے ذلیل و خوار ہوکر چلے گئے ۔ جن کا شمار نہیں ہو سکتا اور شمار بھی کیوں کی جائے بیشمار جدو جہد کرتے کرتے فوت ہوگئے ۔ جنہوں نے اپنے مالک خدا کی پہچان کرلی وہ آزاد خیال ہو گئے تنگ دلی نہیں رہی ۔ اے انسان کلام سے تو اپنے ٹھکانے پر ٹھیک ہے اے خدا اسے تو ظاہر درست طور پر معافی ۔ سچ و حقیقت و خدا آسانی سے حاسل ہوجاتے ہیں۔ زندگی کے لئے خرچ اور اصلی دولت خدا میں دھیان لگانا ہے ۔ اس سے خدا خود ہی دل میں بس جاتا ہے ۔ وہ دل و جان سے اس کی یاد وریاض کرتا ہے ۔ اس کے ذہن دل ودماغ اوصاف پیدا ہوجاتے ہیں اور مستقل مزاج اور سنجیدہ ہوجاتا ہے ۔ خودی میں انسان ذلیل وخوار ہوتا ہے ۔ دوسری تمام اشیا بیفائدہ و بیکار ہیں۔ خدا نے انسان کو پیدا کرکے اس میں خودی ڈالدی اور خود لا محدود خدا علیحدہ رہتا ہے ۔
س٘رِسٹے بھیءُ ن جانھےَ کوءِ ॥
س٘رِسٹا کرےَ سُ نِہچءُ ہوءِ ॥
سنّپےَ کءُ ایِسرُ دھِیائیِئےَ ॥
سنّپےَ پُربِ لِکھے کیِ پائیِئےَ ॥
سنّپےَ کارنھِ چاکر چور ॥
سنّپےَ ساتھِ ن چالےَ ہور ॥
بِنُ ساچے نہیِ درگہ مانُ ॥
ہرِ رسُ پیِۄےَ چھُٹےَ نِدانِ ॥੫੦॥
لفظی معنی:
سر سٹے ۔ سیر جنہار ۔ کار ساز۔ کرتار۔ بھیئہ ۔ بھید ۔ر از ۔ نہچو۔ ضرور۔ با لیقین ۔ سنپے ۔ دولت ۔ پرب۔ پہلے سے ۔ لکھے ۔ تحریر ۔ کارن ۔ وجہ سے ۔ چاکر ۔ نوکر۔ ساچے ۔ صدیوی خدا ۔در گیہہ۔ عدالت۔ مان ۔ عزت ۔ وقار۔ ہر رس۔ خدا کے لطف ۔ چھٹے ندان ۔ نادانی سے نجات پاتا ہے ۔
ترجمہ:
کار ساز کرتار کا راز کوئی سمجھ نہیں سکتا ۔ جو خدا کرتا ہے وہ با لضرور ہوتا ہے ۔ اگر سرمائے کے لئے خدا کو یاد کریں مگر دولت پہلے سے تحریر کی مطابق ملتا ہے دولت کے لئے انسان دوسروں کا خدمتگار بنتا ہے ۔ مگر کسی کے ساتھ نہیں جاتا۔ سچے صدیوی خدا کے بغیر خدا کی عدالت میں عزت و وقار حاصل نہیں ہوتا ۔ جو خدا کے پیار کا لطف لیتا ہے آخر نجات پاتا ہے ۔
ہیرت ہیرت ہے سکھیِ ہوءِ رہیِ ہیَرانُ ॥
ہءُ ہءُ کرتیِ مےَ مُئیِ سبدِ رۄےَ منِ گِیانُ ॥
ہار ڈور کنّکن گھنھے کرِ تھاکیِ سیِگارُ ॥
مِلِ پ٘ریِتم سُکھُ پائِیا سگل گُنھا گلِ ہارُ ॥
نانک گُرمُکھِ پائیِئےَ ہرِ سِءُ پ٘ریِتِ پِیارُ ॥
ہرِ بِنُ کِنِ سُکھُ پائِیا دیکھہُ منِ بیِچارِ ॥
ہرِ پڑنھا ہرِ بُجھنھا ہرِ سِءُ رکھہُ پِیارُ ॥
ہرِ جپیِئےَ ہرِ دھِیائیِئےَ ہرِ کا نامُ ادھارُ ॥੫੧॥
لفظی معنی:
حیرت حیرت ۔ دیکھ دیکھ کر ۔ سکھی ۔ ساتھی ۔ حیران ۔ ششدر ۔ ہو ہو ۔ میں میں۔ میں موئی ۔ میں ختم ہوئی ۔ مراد خودی کی عادت مٹی ۔ سبد روئے ۔ کلام دلمیں بسیا ۔ من گیان ۔ دل میں علم و دانش آئی ۔ ہار ڈور۔ گللے کے لئے ہار اور زیور۔ کنکںگھنے ۔ کنگن زیادہ ۔ تھا کی ۔ ماند پڑ گئی ۔ سیگار۔ سجاوٹ۔ سیو ۔ ساتھ ۔ نام ادھار۔ نام آسرا۔
ترجمہ:
اے ساتھی یہ دیکھ دیکھ کر حیران ہو رہا ہوں میں میں کرتے مین مٹ گئی دلمیں کلام متاثر ہو گیا اور علم ودانش ذہن نیشن ہوئی جب کہ میں اپنے آپ زیور ات سے آراستہ کرتے کرتے تھک کر ماند ہو گئی تھی ۔ مراد دنیاوی بیرونی مذہبی رسم و رواج سے سکون نہ ملا ۔ اب جب سے خودی مٹ گئی ہے اب الہٰی ملاپ سے سکون حاصل ہوا ہے ۔ اور سارے اوصاف سے آراستہ ہوگیا ہوں اے نانک مرشد کے ذریعے الہٰی پریم پیار نصیب ہوتا ہے ۔ خدا کے بغیر کسے آرام و سکون حاصل ہوا ہے ۔ دلمیں یہ بات سچ سمجھ کر خیال کرکے دیکھ لو۔ خدا کو سمجھو سوچو پہچان کرؤ اور خدا سے پیار کرؤ۔ خدا کو یاد کرؤ خدا میں دھیان لگاو اور خدا کے نام سچ حق و حقیقت کو زندگی کا آسرا بناؤ ۔
لیکھُ ن مِٹئیِ ہے سکھیِ جو لِکھِیا کرتارِ ॥
آپے کارنھُ جِنِ کیِیا کرِ کِرپا پگُ دھارِ ॥
کرتے ہتھِ ۄڈِیائیِیا بوُجھہُ گُر بیِچارِ ॥
لِکھِیا پھیرِ ن سکیِئےَ جِءُ بھاۄیِ تِءُ سارِ ॥
ندرِ تیریِ سُکھُ پائِیا نانک سبدُ ۄیِچارِ ॥
منمُکھ بھوُلے پچِ مُۓ اُبرے گُر بیِچارِ ॥
جِ پُرکھُ ندرِ ن آۄئیِ تِس کا کِیا کرِ کہِیا جاءِ ॥
بلِہاریِ گُر آپنھے جِنِ ہِردےَ دِتا دِکھاءِ ॥੫੨॥
لفظی معنی:
لیکھ ۔ حساب اعمال کی تحریر ۔ کرتار۔ کدا۔ کارن ۔ سبب۔ پگ دھار۔ پاوں رکھ کر۔ کرتے ہتھ ۔ کار ساز کے اختیار ۔ پوجہو ۔ سمجھو۔ پھیر ۔ بدلا۔ بھاوی ۔ رضا۔ راضی ۔ تیؤ سار ۔ اس طرح سنبھال۔ ندر تیری ۔ تیری نظر عنایت سے ۔ سبد و چار۔ کلام سمجھ کر ۔منمکھ بھولے ۔ خود پسندی گمرایہ میں پچ موئے ۔ ذلیل و خوار ۔ ابھرے ۔ بچے ۔ بے پرکھ ندرنہآوئی ۔ اگر خدا آنکھوں سے نظر نہ آئے تو اس کی صفت صلاح کیسے اور کیونکہ ہو سکتی ہے ۔ اس لئے قربان ہوں مرشد پر جس نے دلمیں ہی اسکا دیدار اور احساس کر ادیا ۔
ترجمہ:
MISSING
پادھا پڑِیا آکھیِئےَ بِدِیا بِچرےَ سہجِ سُبھاءِ ॥
بِدِیا سودھےَ تتُ لہےَ رام نام لِۄ لاءِ ॥
منمُکھُ بِدِیا بِک٘ردا بِکھُ کھٹے بِکھُ کھاءِ ॥
موُرکھُ سبدُ ن چیِنئیِ سوُجھ بوُجھ نہ کاءِ ॥੫੩॥
لفظی معنی:
پادھا ۔ استاد یا پنڈت۔ پڑھیا۔ با علم ۔ ودیا ۔ علم ۔ گیان ۔ بچرے ۔ سمجھے سوچے ۔ سہج سبھائے ۔ پر سکون ہوکر۔ تت لہے ۔ حقیقت یا اصلیت کی تالش کرے ۔ ودیا بکردا۔ علم یا گیان فروخت کرتا ہے ۔ وکھ کھٹے وکھکھائے ۔ز ہر کماتا ہے اور زہر ہی کھاتا ہے ۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ سبد نہ چنئی ۔ کلام نہیں سمجھتا ۔ کائے ۔ کوئی ۔
ترجمہ:
اس استاد کو عالم کہنا چاہیے جو اپنے علم کے ذریعے پر سکون عادات میں زندگی بسر کرتا ہے ۔ جو اپنے علم کے ذریعے اصل و حقیقت کی تلاش کرتا ہے اور خدا کے نام سچ و حق اور حقیقت سے پیار کتاہے ۔ اور محو ومجذوب ہوتا ہے ۔ خودی پسند علم فروخت کرتا ہے ۔ جو زیر کماتا اور زہر کھانا ہے مراد صرف روزی روٹی کے لئے استعمال کرتا ہے ۔ اور اس سے دولت کماتا ہے ۔ اسے کلام کی سمجھ نہیں اور نہ کوئی سمجھ ہے ۔
پادھا گُرمُکھِ آکھیِئےَ چاٹڑِیا متِ دےءِ ॥
نامُ سمالہُ نامُ سنّگرہُ لاہا جگ مہِ لےءِ ॥
سچیِ پٹیِ سچُ منِ پڑیِئےَ سبدُ سُ سارُ ॥
نانک سو پڑِیا سو پنّڈِتُ بیِنا جِسُ رام نامُ گلِ ہارُ ॥੫੪॥੧॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ چاٹڑیا۔ شاگردوں۔ مت ۔ عقل ۔ سمجھ ۔ نام سمالہو ۔ سچ ۔ حق وحقیقت دلمیں بساؤ ۔ سنگر ہو ۔ جمع کرؤ۔ مراد ذہن نشین کرؤ۔ لا ہا۔ منافع۔ حقیقی کمائی ۔ سچی پٹی سچ من ۔ سچا سبق دلمیں سچ بستا ہے ۔سار ۔ نچور۔نتیجہ ۔ اصل۔ بینا۔ دور اندیش ۔ گہرائی سمجھنے والا۔
ترجمہ:
اسی پنڈت یا استاد کومرید مرشد یا قابل استاد کہنا چاہیے جو اپنے شاگردوں کویہسمجھائیے کہ الہٰی نام سچ حق و حقیقت دلمیں بساؤ یہ ایک دولت ہے اسے جمع کرؤ۔ سچا سبق دلمیں سچ و حقیقت بسنا ہے یہی پڑھائی سبق کا سنو ہے ۔ اے نانک وہی خاوند عالم اور دور اندیش ہے جس نے خدا کے نام سچ و حقیقت کو اپنا نصب العین بنا لیا ہے ۔
رامکلیِ مہلا ੧ سِدھ گوسٹِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سِدھ سبھا کرِ آسنھِ بیَٹھے سنّت سبھا جیَکارو ॥
تِسُ آگےَ رہراسِ ہماریِ ساچا اپر اپارو ॥
مستکُ کاٹِ دھریِ تِسُ آگےَ تنُ منُ آگےَ دیءُ ॥
نانک سنّتُ مِلےَ سچُ پائیِئےَ سہج بھاءِ جسُ لیءُ ॥੧॥
کِیا بھۄیِئےَ سچِ سوُچا ہوءِ ॥
ساچ سبد بِنُ مُکتِ ن کوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کۄن تُمے کِیا ناءُ تُمارا کئُنُ مارگُ کئُنُ سُیائو ॥
ساچُ کہءُ ارداسِ ہماریِ ہءُ سنّت جنا بلِ جائو ॥
کہ بیَسہُ کہ رہیِئےَ بالے کہ آۄہُ کہ جاہو ॥
نانکُ بولےَ سُنھِ بیَراگیِ کِیا تُمارا راہو ॥੨॥
لفظی معنی:
سدھ ۔ کامل جوگی ۔ گوسٹ۔ تبادلہ خیالات۔ بحث۔ مباحثہ ۔ سبھا ۔ مجلس ۔ آسن ۔ ٹھانہ ۔ سنت سبھا۔ خدا رسیدگان کی مجلس جس میں الہٰی بحث مباحثہ ہو ۔ جیکارو ۔ سجدہ ۔ سرجھکاتے ہیں۔ رہراس ۔ عرض گذارتے ہیں۔ ساچا ۔ سچا صدیوی خدا ۔ مستک ۔ پیشانی ۔کاٹ دھری تس آگے ۔ پیش کرتا ہوں۔ تن من ۔ د ل و جان ۔ آگے دیؤ۔ پیش کرکے ۔ سنت ملے ۔ سچ پایئے ۔ خدا رسیدہ مراد سنت کے ملاپ سےا الہٰی ملا پ حاصل ہوتا حقیقت کا پتہ چلتا ہے (1) کیا بھوییئے ۔ کونسی طرف جائیں یا پھریں۔ سچ ۔ حقیقت۔ صدیوی خدا۔ سوچا ہوئے ۔ پا و پوتر یا متبرک ہوجائے ۔ سچ سبد ۔س چےکلام۔مکت۔ نجات۔ آزادی۔ رہاؤ ۔ کون تمہے ۔ تو کون ہے ۔ مارگ ۔ راستہ مراد زندگی گذارنے کا طریقہ ۔ کون سوآو۔ منزل یا مقصد ۔ با جاؤ۔ قربان جاؤں۔ کیہہ ۔ کہاں ۔ بیہہ۔ بستے ہو۔ کہہآودیہہ۔ کہاں سے آئے ہو ۔ کیہہ جاہو ۔ کہاں جاو گے ۔ بیراگی ۔ طارق الدنیا ۔ راہو۔ طرز زندگی۔
ترجمہ معہ تشریح::
سر جھاکتا ہوں ادب کے ساتھ ان خدائی خدمتگار خدا رسیدوں کی مجلس کے آگے جو اس صحبت و قربت میں یکسو ہو کر بیٹھے ہیں انہیں نمسکارکرتاہوں سر جھاتا ہوں ۔ اس مجلس سے ہماری عرض ہے جس میں لا محدود خدا بستا ہے ۔ اس مجلس کو اپنا سر اور دل و جان بھینٹ کرتا ہوں ۔۔ اے نانک روحانی رہبر سنت کے ملاپ حقیقت اور صدیوی سچ خدا کا وصل و ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔ تاکہ آسانی سے الہٰی حمدوثناہ کر سکوں (1) یا تراؤں اور سفر کا کیا فائدہ الہٰی ملاپ جو صدیوی سچ و حقیقت ہے ۔ قائم دائم ہے پاکیزگی حاصل ہوتی ہے ۔ سچے کلام کے بغیر نجات حاصل نہیں ہو سکتی (1) رہاؤ۔ آپ کون ہو تمہارا نام کیا ہے کونسی منزل و مقصد زندگی ہے ۔ میں سچ کہتا ہوں میری عرض ہے میں ان سنتوں دلبوں پر قربان ہوں اے بچے کہاں بستے ہو کہاں رہتے ہو کہاں سے آئے ہو کہاں جاتے ہو ۔ نانک صاحب نے فرمائیا اے طارق سن تمہارا کونسا راستہ یا مت ہے ۔
گھٹِ گھٹِ بیَسِ نِرنّترِ رہیِئےَ چالہِ ستِگُر بھاۓ ॥
سہجے آۓ ہُکمِ سِدھاۓ نانک سدا رجاۓ ॥
آسنھِ بیَسنھِ تھِرُ نارائِنھُ ایَسیِ گُرمتِ پاۓ ॥
گُرمُکھِ بوُجھےَ آپُ پچھانھےَ سچے سچِ سماۓ ॥੩॥
لفظی معنی:
گھٹ گھٹ ۔ ہر دل میں بستا ہے ۔ نر نتر ۔ لگاتار ۔ ستگر بھائے ۔ سچے مرشد کی رضآ میں۔ سہجے آئے ۔ قدرتی طور پر ادھر آئے ہیں۔ حکم سدھائے ۔ اس کے حکم میں پھر رہے ہیں۔ رجائے ۔ رضا ۔ مرضی ۔ آسن۔ ٹھکانہ ۔ بیسن ۔ بسنا۔ تھر نارائن ۔ صدیوی خدا۔ گورمکھ بوجھے ۔ مرشد کے وسیلے سے سمجھے ۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ آپ پچھانے ۔ اپنے نیک و بد اعمال کی پہچان۔ سچے سچ سماے ۔ صدیوی سچ مراد خدا۔ سمائے ۔ محوومجذوب رہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہر دل میں بسنے والے خدا کی یاد مں ہر وقت رہتے ہیں اور سچے مرشد کی رضا میں راضی رہتے ہیں اور چلتے ہیں۔ الہٰی حکم میں آئے ہیں اور حکم میں پھرتے ہیں اور اے نانک اس کی رضا میں راضی رہتے ہیں ایسا سبق مرشد ملا ہے کہ ہمارا ٹھاکنہ اور رہنا صدیوی خدا ہے مرشد کےوسیلے سے اپنے اعمال و کردار کی تحقیق و تنفیش کرے اور سچے صدیوی سچ خڈا میں محو و مجذوب رہے ۔
دُنیِیا ساگرُ دُترُ کہیِئےَ کِءُ کرِ پائیِئےَ پارو ॥
چرپٹُ بولےَ ائُدھوُ نانک دیہُ سچا بیِچارو ॥
آپے آکھےَ آپے سمجھےَ تِسُ کِیا اُترُ دیِجےَ ॥
ساچُ کہہُ تُم پارگرامیِ تُجھُ کِیا بیَسنھُ دیِجےَ ॥੪॥
لفظی معنی:
ساگر۔ سمندر۔ دتر ۔ نا قابل عبور۔ پارو ۔ کنارہ ۔ چرپٹ ۔ سوال کرنے والے ۔ جوگی کا نام ہے ۔ اور دہونانک ۔ طار نانک ۔ سچا بیپارو ۔ سچی سمجھ ۔ سچے خیال۔ آپےآکھے ۔ جو کہتا ہے ۔ آپے سمجھے ۔ خود ہی سمجھتا ہے ۔ا تردیجے ۔ اس کا کیا جواب دیں۔ ساش کہو ۔ صدیوی سچ کو یاد رکھو۔ پار گرامی ۔ پار ہونا ۔ عبور حاصل کرنا۔ بیسن ۔ نقص ۔ بھول۔
ترجمہ معہ تشریح:
سوال چرپٹ ، چرپٹگہتا ہے کہ دنیا سمندر کی مانند نا قابل عبور ہے اس سے کیسے عبور کیا جا سکتا ہے اے کامل طارق ٹھیک اپنے خیال بتا ؤ ( جواب ) جو کچھ کوئی کہتاہے وہ خود سمجھتا ھی ہے اس کا کیا جواب دوں اس میں گمراہی یا نقص دلا ش کرنے کی ضرورت نہیں ۔ ہمیشہ خدا کی یادوریاضکیجئے تو اس پر عبور حاصل کر لوگے ۔
جیَسے جل مہِ کملُ نِرالمُ مُرگائیِ نےَ سانھے ॥
سُرتِ سبدِ بھۄ ساگرُ تریِئےَ نانک نامُ ۄکھانھے ॥
رہہِ اِکاںتِ ایکو منِ ۄسِیا آسا ماہِ نِراسو ॥
اگمُ اگوچرُ دیکھِ دِکھاۓ نانکُ تا کا داسو ॥੫॥
لفظی معنی:
نرالم ۔ بیلاگ۔ بلا تاثر۔ مر گائی ۔ مرغابی ۔ نیسانے ۔ ندی یا دریا میں۔ سرت سبد۔ اپنے ذہن میں کلام بسا کر ۔ بھو ساگر۔ خوفناک سمندر۔ نام دکھانے ۔ خدا کے نام سچ ۔ حق و حقیقت کی یادوریاض کرنے سے ۔ رہے الکانت ایک من بسیا۔ جن کے دل میں واح خدا بستا ہے ۔ گو شہ نشین رہتے ہیں۔ اساما ہے نراسا۔ امیدوں کے باوجود نا امید ۔ اگم اگوچر۔ انسانی رسائی عقل و ہوش سے بلند و بالا نا قابل بیان ۔ دیکھ دکھائے ۔خود دیکھے دوسروں کو دکھائے ۔ تاکا۔ اسکا ۔ داسو ۔ غلام
ترجمہ معہ تشریح:
جیسے کنول کا پھول پانی میں رہنے کے باوجود پانی کے تاثر سے بیباق بیلاگ رہتا ہے ۔ جیسے مرغا بی ندی میں رہنے کے باوجو د پانی کا ان پر کوئی اثر نہیں رہتا ۔ مراد اس کے پروں پر پانی کا اثر نہیں پڑتا ۔ اے نانک۔ اس طرح سے کلام مرشد ذہن نیشن کرنے سے اس خوفناک سمندر کو عبور کیا جا سکتا ہے ۔ خدا کا نام سچ حق و حقیقت دل میں بسانے اور حمدوثناہ کرنے سے دنیا میں بستے ہوئے اس کے تاثرات سے پاک خدا دلمیں بسا کر امیدوں سے نا امید ہوکر رہتے ہیں خدا دل میں بستا ہے جو اسطرح سے زندگی بسر کرتا ہے ۔ وہ اس انسانی رسائی سے بلند و بالا ہستی جو انسانی عقل وہوش سے اوپر ہے جس کے متعلق بیان کرنا محال و دشوار ہے ۔ جو اسکا دیدار کرتا ہے ۔ اور دوسروں کو کراتا ہے نانک اسکا غلام ہے خدمتگار ہے ۔
سُنھِ سُیامیِ ارداسِ ہماریِ پوُچھءُ ساچُ بیِچارو ॥
روسُ ن کیِجےَ اُترُ دیِجےَ کِءُ پائیِئےَ گُر دُیارو ॥
اِہُ منُ چلتءُ سچ گھرِ بیَسےَ نانک نامُ ادھارو ॥
آپے میلِ مِلاۓ کرتا لاگےَ ساچِ پِیارو ॥੬॥
لفظی معنی:
ارداس۔ عرض۔ پوچھو۔ پوچھتا ہوں۔ ساچ بیچارو ۔ صحیح خیالات۔ روس ۔ غصہ ۔ اتر ۔ جواب۔ کیو ۔ کیسے ۔ گردوآرو۔ مرشد کا در ۔ من چلنو۔ شرارتی من ۔ سچ گھر ۔ ویسے ۔ حقیقت پسند ہو جائے ۔ نام ادھارو ۔ سچ حق و حقیقت کو اپنا آسرا بنائے ۔ کرتا ۔ کرتار۔ لاگے ۔ ساچ ۔ پیارو۔ تو حقیقت پسند ہوجاتا ہے جو صدیوی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے آقا میری عرض سن میں تیرے سچے صحیح خیالات پوچھتا ہوں ۔ غصہ نہیں کرنا جواب دینا کہ در مرشد کا در کیسے حاصل ہوتا ہے ۔
جب اس بھٹکتے دل کو سکون حاصل ہوجائے سچ حق و حقیقت مراد خدا کا نام دل میں بس جائے اے نانک جب انسان خدا کے نام سچ حق و حقیقت دل میں بساے اور اسےا پنا آسرا بنا لے ۔ تو خدا خود بخودملالیتا ہے اور سچا پیار سچ سے بنا دیتا ہے ۔
ہاٹیِ باٹیِ رہہِ نِرالے روُکھِ بِرکھِ اُدِیانے ॥
کنّد موُلُ اہارو کھائیِئےَ ائُدھوُ بولےَ گِیانے ॥
تیِرتھِ نائیِئےَ سُکھُ پھلُ پائیِئےَ میَلُ ن لاگےَ کائیِ ॥
گورکھ پوُتُ لوہاریِپا بولےَ جوگ جُگتِ بِدھِ سائیِ ॥੭॥
لفظی معنی:
حاٹی ۔ دکان ۔ واٹی ۔ راستہ ۔ نرالے ۔ بیلاگ۔ بلا تاثر۔ روکھ برکھ ۔ سوکھے درختوں ۔ ادبانے ۔ بیانان جنگل ۔ گند مول ۔ جڑیںاور پھل ۔ اہارو۔ خوراک ۔ او دہو ۔ کامل جوگی ۔ تیرتھ ۔ زیارت۔ میل ۔ نا پاکیزگی ۔ گور مکھ پوت لوہا ریپا۔ گور کھ کا مرید لوہار یپا ۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ سائی ۔ وہی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
گورکھ ناتھ کا مرید لوہار یپا کہتا ہے کہ شروں اور قصبوں سے دور جنگلوں میں کسی درخت کے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں اور دنیاوی جھگڑوں جھمیلوں سے دور اور جنگلی پھلوں پھولوں پر گذارہ کرتے اور زیارت گاہوں کی زیارت کرتے ہیں جو پھل دیتے سکھ ملتا ہے اور من و قلب پاک رہتا ہے یہی ہماری جوگیوں کا جوگ کا طریقہ ہے ۔
ہاٹیِ باٹیِ نیِد ن آۄےَ پر گھرِ چِتُ ن ڈد਼لائیِ ॥
بِنُ ناۄےَ منُ ٹیک ن ٹِکئیِ نانک بھوُکھ ن جائیِ ॥
ہاٹُ پٹنھُ گھرُ گُروُ دِکھائِیا سہجے سچُ ۄاپارو ॥
کھنّڈِت نِد٘را الپ اہارنّ نانک تتُ بیِچارو ॥੮॥
لفظی معنی:
واٹ ۔ راستہ ۔ پر گھر ۔ دوسروں کی عورت کو دیکھ کر نہ ڈگمگائے ۔ بن ناوئے ۔ خدا کے نام سچ و حقیقت و حق کے بغیر۔ ٹیک نہ ٹکئی ۔ آسرا نہیں ملتا۔ بھوک خواہشات۔ جائی ۔ مٹتی ۔ حاٹپٹن ۔ شہر اور دکان ۔ سیجے سچ و اپارو ۔ آسان آصلی حقیقی سوداگری کے لئے ۔ کھنڈتنندرا۔ غفلت ۔مٹانا۔ الپ اہار۔ تھوڑا کھاتا ۔ تت۔ وچارو۔ اصلیت سمجھو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک۔ اصلی حقیقی علم و سمجھ یہ ہے کہ دنیاوی کاروبار کرتے ہوئے انسان گمراہ نہ ہو اور حقیقت و اصلیت سے غفلت نہ کرے غیروں کی طرف لالچی بھری نگاہوں سے نہ دیکھے اور دل نہ ڈگمگائے اے نانک الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے بغیر دل کو سکون حاصل نہیں ہو سکتا اور دنیاوی دولت کی خواہشات میں مٹتی ۔
درسنُ بھیکھ کرہُ جوگِنّد٘را مُنّد٘را جھولیِ کھِنّتھا ॥
بارہ انّترِ ایکُ سریۄہُ کھٹُ درسن اِک پنّتھا ॥
اِن بِدھِ منُ سمجھائیِئےَ پُرکھا باہُڑِ چوٹ ن کھائیِئےَ ॥
نانکُ بولےَ گُرمُکھِ بوُجھےَ جوگ جُگتِ اِۄ پائیِئےَ ॥੯॥
لفظی معنی:
درسن بھیکھ ۔ درسن جوگیوں کا فرقہ ۔ جو گندرا۔ جوگیوں کے راجہ ۔ مندر۔ مندریں۔ جھولی ۔ تھیلا۔ کھنتھا ۔ گووڑی ۔ سر یو ہو ۔ اپناؤ۔ کھٹ درسن۔ چھ فرقے ۔ ان بدھ ۔ اس طریقے سے ۔ پرکھا۔ اے انسان ۔ باہڑ۔ دوبارہ۔ چوٹ۔ عذاب۔ گورمکھ بوجھے ۔ مرید مرشد سمجھتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے جو گیراج درسن بھیکھ اختیار کرؤ مندران جھولی اور کنی یا گودڑی لہذا بارہوں میں سے ایک اختیار کرؤ چھ فرقوں میں سے ایک فرقہ ہے ۔ اس طرح سےد ل سمجھاؤ تاکہ دوبارہ گمراہ نہ ہو ۔ نانک صاحب کا فرمان ہے روحانیت کا طریقہ و مقصد اس طرح سے مرید مرشد ہوکر اس طرح سے حاصل ہوتا ہے ۔
انّترِ سبدُ نِرنّترِ مُد٘را ہئُمےَ ممتا دوُرِ کریِ ॥
کامُ ک٘رودھُ اہنّکارُ نِۄارےَ گُر کےَ سبدِ سُ سمجھ پریِ ॥
کھِنّتھا جھولیِ بھرِپُرِ رہِیا نانک تارےَ ایکُ ہریِ ॥
ساچا ساہِبُ ساچیِ نائیِ پرکھےَ گُر کیِ بات کھریِ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
انتر۔ ذہن میں۔ سبد۔ سبق ۔ کلام ۔ نر نتر۔ لگاتار۔ ہونمے ۔ خودی۔ خود پسندی ۔ ممتا۔ ملکیت کی عادت۔ کام ۔ شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ اہنکار۔ خودی ۔ غرور ۔ سمجھے ۔ پری ۔ سمجھ آئی ۔ بھر پر ۔ پوری طرح۔ رہیا۔ بستاہے۔ ساچا صاحب۔ سچا مالک صدیوی سچا ہے ۔ ساچی نائی ۔ سچے صدیوی نام سچ و حقیقت کی وجہ سے ۔ پرکھے ۔ تحقیق و تنفیش کرتا ہے ۔ کرھی ۔ سچ ۔ صحیح ۔ حقیقت۔
ترجمہ معہ تشریح:
سبق ۔ واعظ و کلام مرشد کو دلمیں بسانا مندر یں ہیں اس خودی خود پسندی اور ملکیتی احساس دور ہوتا ہے ۔ شہوت غصہ اور غرور مٹتا ہے ۔ جو سبق اور کلام سے سمجھ میں آتا ہے ۔ یہ اس کے لئے گنتی اور تھیلا ہے ۔ کہ خدا ہر جگہ بستا ہے اے نانک۔ خدا واحد ہستی دنیاوی دولت سے بچانےو الی جو صدیوی قائم دائم ہے جو سچا دائم قائم مالک اور اسکا نام سچ حق و حقیقت دوآمی ہے جس کی سمجھ مرشد کے کلام و واعظ سے آتی ہے ۔
اوُݩدھءُ کھپرُ پنّچ بھوُ ٹوپیِ ॥
کاںئِیا کڑاسنھُ منُ جاگوٹیِ ॥
ستُ سنّتوکھُ سنّجمُ ہےَ نالِ ॥
نانک گُرمُکھِ نامُ سمالِ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
اوندھو ۔ الٹا۔ کھپر۔ پیالہ ۔ پنج بھو۔ پانچ مادیات ۔ ٹوپی ۔ کلا۔ کائیا۔ جسم۔ پھوہڑی ۔ من۔ دل ۔ جاگوٹی ۔ لنگوٹی ۔ ست ۔ سچ ۔ حقیقت۔ سنتوکھ ۔ صبر قناعت ۔ سنجم۔ ضبط۔ گورمکھ نام سمال۔ مرید مرشد ہو کر خدا کا نام سچ حق حقیقت اپنا اختیار کر ۔
کۄنُ سُ گُپتا کۄنُ سُ مُکتا ॥
کۄنُ سُ انّترِ باہرِ جُگتا ॥
کۄنُ سُ آۄےَ کۄنُ سُ جاءِ ॥
کۄنُ سُ ت٘رِبھۄنھِ رہِیا سماءِ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
کون سو ۔ وہ کون ہے ۔ گپتا ۔ گپت ۔ پوشیدہ ۔ مکتا ۔ آزاد ۔ مراد دنیاوی غلامیوں سے آزاد۔ انتر ۔د ل میں ۔ جگتا ۔ ملحقہ ۔ ملا ہوا ۔ تر بھون۔ تینوں عالموں میں ۔ سمائے بستا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کون ہے جو چھپا ہوا ہے آنکھون سے اوجھل او ر راز ہے ۔ وہ کون ہے جو آزاد ہے نجات یافتہ ہے ۔ وہ کون ہے جسکا اندرونی و بیرونی طو ر پر رابطہ رکھتا ہے ۔ یا واسطہ ہے ۔ وہ کون ہے جو آتا ہے اور چلا جاتا ہے ۔ وہ کون ہے ج توتینوں عالموں میں بستا ہے ۔
گھٹِ گھٹِ گُپتا گُرمُکھِ مُکتا ॥
انّترِ باہرِ سبدِ سُ جُگتا ॥
منمُکھِ بِنسےَ آۄےَ جاءِ ॥
نانک گُرمُکھِ ساچِ سماءِ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ گپتا ۔ پوشدیہ ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ مکتا ۔ آزاد۔ نجات پائے ہوئے ۔ سبد سو جگتا ۔ جسکا طریقہ کار کلام کے مطابق ہے ۔ ونسے ۔ مٹ جاتا ہے ۔ ختم ہوجاتاہے ۔ آوے جائے ۔ تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ گورمکھ ساچ سمائے ۔ مرید مرشد ۔ سچ ۔ صدیوی سچے خدا میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا جو ہر دل میں بستا ہے پوشدیہ ہے ۔ کلام یا سبق مرشد پر کار بند ہو کر اس پر عمل کرتا ہے دنیاوی غلامیوں سے آزادی پا لیتا ہے ۔ خودی پسند مرید من مٹ جاتا ہے اور آواگون میں پڑا رہتا ہے ۔ اے نانک مرید مرشد یا مرشد کے بتائے راستے پر چلنے والا خدا سچ و حقیقت کے پیار میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
کِءُ کرِ بادھا سرپنِ کھادھا ॥
کِءُ کرِ کھوئِیا کِءُ کرِ لادھا ॥
کِءُ کرِ نِرملُ کِءُ کرِ انّدھِیارا ॥
اِہُ تتُ بیِچارےَ سُ گُروُ ہمارا ॥੧੪॥
لفظی معنی:
کیونکہ بادھ ۔ دنیاوی دولت کا غلام کیوں ہے ۔ سر پن ۔ سانپنی ۔ کھادا۔ لقمہ بنائیا۔ لادھا ۔ پائیا۔ حاصل کیا ۔ نرمل۔ پاک ۔ اندھیرارا۔ گمراہ ۔ بھتکا ہوا ۔ تت۔ حقیقت۔ اصلیت ۔ وچارے ۔ سوچے ۔ سمجھے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اور انسان زندگی کی روحانی واخلاقی طرز زندگی کو اپنا لقمہ بنا رہی ہے مراد نیکی ختم کرتی ہے ۔ کیسے انسان روحانی واخلاقی طور پر بر باد کرتا ہے اور کیسے اسے خوشحال اور نیک بنا سکتا ہے کیونکہ اور کیسے پاک و مقدس ہو سکتا ہے اور کیوں گمراہ ہے جو اس حقیقت و اصلیت کو سوچے اور سمجھے میں اس کے آگے جھتا ہوں اور رہبر مانتا ہوں۔
دُرمتِ بادھا سرپنِ کھادھا ॥
منمُکھِ کھوئِیا گُرمُکھِ لادھا ॥
ستِگُرُ مِلےَ انّدھیرا جاءِ ॥
نانک ہئُمےَ میٹِ سماءِ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
درمت ۔ بد عقلی ۔ بادھا۔ غلام۔ اندھیرا۔ گمراہی ۔ بھٹکن ۔
ترجمہ معہ تشریح:
انسان برائیوں اور بد عقلی کا غلام ہے جس کی وجہ سے دنیاوی دولت اس کی وحانی واخلاقی زندگی ختم کرتی ہے سچے مرشد کے ملاپ سے بد عقلی و گمراہی مٹتی ہے ۔ مرید من خودی پسند زندگی بیکار گنواتا ہے جبکہ مرید مرشد اسکا فائدہ اُٹھاتے ہیں منافع کماتے ہیں۔ اے نانک خودی مٹا کر ہی الہٰی محویت حاصل ہو سکتی ہے ۔
سُنّن نِرنّترِ دیِجےَ بنّدھُ ॥
اُڈےَ ن ہنّسا پڑےَ ن کنّدھُ ॥
سہج گُپھا گھرُ جانھےَ ساچا ॥
نانک ساچے بھاۄےَ ساچا ॥੧੬॥
لفظی معنی:
سن ۔ یکسوئی ۔ بغیر پرواز خیالات۔ ذہن نشینی ۔ نرنتر ۔ لگاتار ۔ بندھ ۔ رکاوٹ۔ اڈے نہ ہنسا۔ خیالات و سوچ پروار نہیں کرتی ۔ کندھ ۔ جسم۔ سہج گچھا ۔ ذہن میں روحانی یکسوئی ۔ جانے ساچا۔ سچے صدیوی خدا کی سمجھ وپہچان آتی ہے ۔ ساچے بھاوے ساچا۔ سچے صدیوی خدا کو سچ و حقیقت پیاری ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
لگاتار یکسو رہنے یکسوئی اختیار کرنے سے برائیوں بدکاریوں اور دنیاوی لذتوں کو روکا جا سکتا ہے اس سے نہ خیالات اور سوچ پرواز کرتی ہے نہ جسمانی کمزوری آتی ہے ۔ یکسوئی روحانی و ذہنی سکون سے سچ حقیقت و حقیقت کی سچے خدا کی شناخت و پہچان ہوتی ہے ۔ اے نانک۔ پاک انسان ہی پاک خدا کا پیارا بنتا ہے ۔
کِسُ کارنھِ گ٘رِہُ تجِئو اُداسیِ ॥
کِسُ کارنھِ اِہُ بھیکھُ نِۄاسیِ ॥
کِسُ ۄکھر کے تُم ۄنھجارے ॥
کِءُ کرِ ساتھُ لنّگھاۄہُ پارے ॥੧੭॥
لفظی معنی:
کارن ۔ سبب ۔ وجہ ۔ گریہہ ۔گ ھر ۔ تجیو ۔ چھوڑ ۔ اداسی ۔طارق الدنیا۔ وکھر۔ سودے ۔ ونجارے ۔ سوداگر ۔ ساتھ قافلے ۔ لنگاو ہو پارے ۔ کامیاب بناؤ گے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
آپ طارق الدنیا کیوں اور کیس لئے ہوئے ؟ کس وجہ سے گھر چھوڑا کس وجہ اور سبب سے طارق ہوئے اور آپ کس سووے کے خریدار ہو۔ اور اپنے ساتھیوں مریدوں کو دنیاوی زندگی کی منزل مقصود پر کیسے لیجاؤ گے ۔
گُرمُکھِ کھوجت بھۓ اُداسیِ ॥
درسن کےَ تائیِ بھیکھ نِۄاسیِ ॥
ساچ ۄکھر کے ہم ۄنھجارے ॥
نانک گُرمُکھِ اُترسِ پارے ॥੧੮॥
لفظی معنی:
کھوجت۔ تلاش۔ ڈہونڈ۔ درسن ۔ دیدار کے لئے ۔ بھیکھ نواسی۔ پہراوا کیا۔ ساچ وکھر ۔ سچے سودے ونجارے ۔ سوداگر ۔ بیو پاری ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سبق مرش۔ پار ۔ کامیاب۔
ترجمہ معہ تشریح:
مریدان مرشد کی تلاش میں طارق الدنیا ہوئے ۔ دیدار کے لئے طارق اختیار کیا ہم حقیقت اصلیت کے سوداگر اور بیو پاری ہیں جو مرید مرشد ہوکر اس کے درس مرشد کا پیرو کارو ہوجاتا ہے زندگی کے وسیع سمندر کو عبور کر لیتا ہے ۔
کِتُ بِدھِ پُرکھا جنمُ ۄٹائِیا ॥
کاہے کءُ تُجھُ اِہُ منُ لائِیا ॥
کِتُ بِدھِ آسا منسا کھائیِ ॥
کِتُ بِدھِ جوتِ نِرنّترِ پائیِ ॥
بِنُ دنّتا کِءُ کھائیِئےَ سارُ ॥
نانک ساچا کرہُ بیِچارُ ॥੧੯॥
لفظی معنی:
جنم مٹائیا۔ طرز زندگی بدلی ۔ کاہے ۔ کیسے کیوں۔ من لائیا۔ دل سے پسند کیا۔ کت بدھ کس طریقے سے ۔ آسا۔ امید۔ منسا۔ ارادے ۔ کھائی ۔ ختم کئے ۔ نرنتر۔ لگاتار۔ جوت۔ نور۔ سار۔ لوہا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان تو نے کس طور زندگی میں بدلاؤ لائیا ہے اور کس لئے اپنا دلی پایر کرتے ہو اور کس طرح خواہشات امیدوں اور امیدوں کو قابو کیا ہے اور مٹا دیئے ہیں۔ کس طریقے سےا لہٰی نور برابر حاصل ہو رہا ہے ۔ دانتوں کے بغیر لوہا کیسے چپائیا یا کھائیا جاسکتا ہے ۔ اے نانک کوئی نیک سچے خیال بتائے ۔
ستِگُر کےَ جنمے گۄنُ مِٹائِیا ॥
انہتِ راتے اِہُ منُ لائِیا ॥
منسا آسا سبدِ جلائیِ ॥
گُرمُکھِ جوتِ نِرنّترِ پائیِ ॥
ت٘رےَ گُنھ میٹے کھائیِئےَ سارُ ॥
نانک تارے تارنھہارُ ॥੨੦॥
لفظی معنی:
ستگر کے جنمے ۔ مراد سچے مرشد کے سبق و پندو نصائح سے طرز زندگی میں انقلاب آئیا۔ گون مٹائیا۔ پس و پیش ۔ تناسخ مٹا۔ انحت۔ آن آحت ۔ بے آواز مراد روحانی وذہنی سنگیت جواز خود روحآنی لطف سے پیدا ہوتا ہے اور یکسوئی سے احساس ہوتا ہے ۔ آسا۔ منسا۔ امیدیں اور ارادے ۔ سبد ۔ کلام سے جلائے ۔ راتے ۔ محو ومجذوب ۔ ترے گن ۔ تین اوصاف۔ حکمرانی کی خواہش۔ طاقت کے حصول کی خواہش۔ لالچ۔ میئے ۔ ختم کئے ۔ مراد ۔ رجو ۔ ستو۔ تحو۔
ترجمہ معہ تشریح:
جیسے جیسے سبق مرشد پر عمل کیا ویسے ویسے تناسخ اور بھٹکن مٹتی گئی ۔ جوں جوں روحانی وذہنییکسوئی میں محو ومجذوب ہوا امیدیںا ور ارادے کلام کی برکت سے مٹ گئے مرید مرشد کے وسیلے سے لگاتار روحانی نور حاصل ہوا جس سے دنیاو ی دولت کے تینوں اوصاف کے تاثرات مٹے ۔ جو نہایت دشوار لوہے کے چنے چبانے کے مانند ہے ۔ اے نانک کامیابی دلانے والا خدا خود ہی نجات دلاتا ہے ۔
آدِ کءُ کۄنُ بیِچارُ کتھیِئلے سُنّن کہا گھر ۄاسو ॥
گِیان کیِ مُد٘را کۄن کتھیِئلے گھٹِ گھٹِ کۄن نِۄاسو ॥
کال کا ٹھیِگا کِءُ جلائیِئلے کِءُ نِربھءُ گھرِ جائیِئےَ ॥
سہج سنّتوکھ کا آسنھُ جانھےَ کِءُ چھیدے بیَرائیِئےَ ॥
گُر کےَ سبدِ ہئُمےَ بِکھُ مارےَ تا نِج گھرِ ہوۄےَ ۄاسو ॥
جِنِ رچِ رچِیا تِسُ سبدِ پچھانھےَ نانکُ تا کا داسو ॥੨੧॥
لفظی معنی:
آد۔ آغاز عالم ۔ کتھیلے ۔ کہتے ہیں۔ سن ۔ ذہن کی وہ حالت جس میں خیالات منتشر نہیں ہوتے ۔ (یکسوئی کی حالت ) (خود بخود) ۔ کہا گھر واسو ۔ تب خدا کہا تھا ۔ گیان کی مندر۔ علم کی نشانی ۔ کون کھتیلے ۔ کون کہتا تھا ۔ گھٹ گھٹ کون نواسو۔ تب ہر دلمیں کون بستا تھا ۔ کال ۔ موت۔ ٹھیگا۔ لاٹھی ۔ کیو جال ئیلے ۔ کیسے جلائیا جائے ۔ نر بھو ۔ بیخوف۔ سیج ۔ روحانی یا زہنی سکون ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ آسن ۔ ٹھکانہ ۔ چھیدے بیرایئے ۔ دشمنوں کی شکست کیسے یجائے ۔ ہونمے وکھ ۔ خودی کا ذہر۔ تج گھر ۔ ذہن کا اصلی ٹھکانہ ۔ جن رچیا ۔ جس نے پیدا کیا۔ سبد پچھانے ۔ کلام یا سبق سے اسے سمجھے ۔ واسو۔ غلام۔ خدمتگار۔
ترجمہ معہ تشریح:
آغاز عالم کے متعلق آپ کی سمجھ اور خیال کیا ہے تب خدا کہاں تھا کہاں بستا تھا ۔ خدا کو سمجھنے کی نشانی کیا ہے ہر دل میں کون بستا ہے ۔ موت کی لاٹھی کو کیسے لائیا جائے مراد موت کا خوف کیسے ختم ہو ۔ بیخوفی کیسے دل میں بسے روحانی وزہنی سکون اور صبر کے ٹھکانے کے متعلق کیسے سمجھ آئے اور برائیوں اور بدیوں کو کیسے شکست ویجائے ۔ کلام مرشد سے جو خودی کے زہر کو زائل کر دیتا ہے وہ ذہن نیشن ہوجاتا ہے ۔ جس نے یہ عالم ظہور پذیر کیا ہے وجو دمیں لائیا ہے ۔ اس کی پہچان سبق و کلام مرشد سے پہچان کر لی نانک اسکا خدمتگار و غلام ہے ۔
کہا تے آۄےَ کہا اِہُ جاۄےَ کہا اِہُ رہےَ سمائیِ ॥
ایسُ سبد کءُ جو ارتھاۄےَ تِسُ گُر تِلُ ن تمائیِ ॥
کِءُ تتےَ اۄِگتےَ پاۄےَ گُرمُکھِ لگےَ پِیارو ॥
آپے سُرتا آپے کرتا کہُ نانک بیِچارو ॥
ہُکمے آۄےَ ہُکمے جاۄےَ ہُکمے رہےَ سمائیِ ॥
پوُرے گُر تے ساچُ کماۄےَ گتِ مِتِ سبدے پائیِ ॥੨੨॥
لفظی معنی:
سمال ۔ بستا ہے ۔ ارتھاوے ۔ جو اسکا خلاصہ یا مطلب بیان کرے ۔ تس گر ۔ اس مرشد۔ تل نہ تمائی ۔ اسے ذرا بھر لالچ نہیں۔ تتے ۔ حقیقت۔ اصلیت ۔ اوگتے ۔ بلاگت ۔ مراد خدا۔ سرتا۔ سماعت کرنے والا۔ سننے والا۔ کرتا۔ کرتار ۔ بیچارو ۔ خیالات ۔ حکمے ۔ فرمان۔ حکمے رہے سمائی ۔ حکم میں ہی بستا ہے ۔ ساچ ۔ اصلیت ۔ حقیقت مراد خدا۔ صدیوی سچ گت حالت۔ مت ۔ اندازہ ۔ حساب ۔
ترجمہ معہ تشریح:
انسان اس عالم میں کہاں سے آتا ہے اور کہاں چلا جاتا ہے اور کہاں بستا ہے مراد کیسے زندگی بسر کرتا ہے جو اس کلام کے متعلق سمجھائے اس مرشد کو تل جتنا لال نہیں کیسے اصلیت و حقیقت و پوشیدیہ خدا کا وصل و ملاپ حاصل ہو اور مرشد کےو سیلے سے کیسے محبت گیسے پیدا ہوا ۔ اے نانک اس کے متعلق اپنے خیالات بتاؤ کہ خدا خو دہی کار ساز کرتار ہے اور خو دہی ان کی فریاد سننے والا ہے ۔ انسان الہٰی حکم سے پیدا ہوتا ہے اور حکم سے ہی اس جہاں سے کوچ کر جاتا ہے ۔ اور الہٰی حکم میں ہی زندگی گذارتا ہے ۔ کام مرشد کے وسیلے سے حقیقت پرستی اور حقیقی کار کرتا ہے اور اسی کے کلام کی برکت سے الہٰی وسعتوں اور برکتوں و عظمتوں کا اندازہ اور پہچان پاتا ہے ۔
آدِ کءُ بِسمادُ بیِچارُ کتھیِئلے سُنّن نِرنّترِ ۄاسُ لیِیا ॥
اکلپت مُد٘را گُر گِیانُ بیِچاریِئلے گھٹِ گھٹِ ساچا سرب جیِیا ॥
گُر بچنیِ اۄِگتِ سمائیِئےَ تتُ نِرنّجنُ سہجِ لہےَ ॥
نانک دوُجیِ کار ن کرنھیِ سیۄےَ سِکھُ سُ کھوجِ لہےَ ॥
ہُکمُ بِسمادُ ہُکمِ پچھانھےَ جیِء جُگتِ سچُ جانھےَ سوئیِ ॥
آپُ میٹِ نِرالمُ ہوۄےَ انّترِ ساچُ جوگیِ کہیِئےَ سوئیِ ॥੨੩॥
لفظی معنی:
آد۔ آغاز ۔ شروع۔ بسماد۔ حیران۔ بیچار۔ خیالات۔ کھتیلے ۔ کہتے ہیں۔ سن ۔ یکسوئی۔ جہاں ایسی حالت جہاں خیالات کی پرواز ختم ہوجاتی ہے ۔ نرنتر ۔ لگاتار ۔ داس ۔ ٹھکانہ ۔ کلپت ۔ فرم تصور ۔ اکلپت ۔ اصلی تصور ۔ مدر ۔ مندر یں۔ گر ۔ گیان ۔ علم مرشد۔ سیچارئلے ۔ سوچیں سمجھیں۔ گھٹ گھٹ ۔ صاچا سرب جیا۔ ہر جاندار کے دل میں بستا ہے سچا صدیوی خدا۔ اوگت۔ نظروں سے اوجھل۔ تت نرنجن۔ بیداغ پاک خدا کی حقیقت۔ سہج لہے ۔ آسانی سے پہچان ہوجاتی ہے ۔ دوبی کار ۔ دوسرے اعمال ۔ سیوئے سکھ ۔ خدمت سے آرام ۔ کھو لہے ۔ تلاش سے ملتا ہے ۔ بسماد ۔ آپ میٹ ۔ خودی مٹا کر ۔ نرالمہووے ۔ بیلاگ ۔ بلا تاثر۔ انتر ساچ۔ د ل و دماغ میں کدا یا حقیقت بستا ہے ۔ جوگی کہئے سوئی ۔ اسے جوگی کہنا چاہیے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
آغآز علام ایک ک حیران کرنے والا سوال ہے اس وقت خدا یکسوئی حالت میں تھا۔ علم و پہچان اس نظروں سے اوجھل کا وسیلہ سچے مرشد سے حاصل علم ہی سمجھو۔ ہر دلمیں ہر جاندار میں سچا صدیوی سچ خدا بستا ہے ۔اس میں محو ئیت کلام مرشد کے وسیلے سے حاصل ہوتی ہے ۔ اور کلام مرشد کے وسیلے سے ہی اوجھل اصل حقیقت بیداغ پاک خدا کی آسانی سے رسائی اور وصل و ملاپ حاصل ہوجاتا ہے ۔ اے نانک ۔ کسی دوسرےعمل و اعمال کی ضرورت نہیں جو مرید خدمت کرتا ہے تالش سے پا لیتا ہے ۔ یہ خیال حیران کرنے والا ہے کہ مرشد کے فرمان کی تعمیل سے الہٰی وصل و ملاپ حاصل ہوتا ہے مگر جو اس کے حکم کی پہچان کر لیتا ہے ۔ وہ زندگی گذارنے کا ٹھیک اور صحیح راہ طریقہ و حقیقت و صدیوی سچ مراد خدا کی پہچان کر لیتا ہے ۔ خودی مٹا کر انسان بیلاگ اور پاک ہوجاتا ہے جس کے دلمیں سچ حق و حقیقت بس جائے وہی اسل جوگی ہے ۔
اۄِگتو نِرمائِلُ اُپجے نِرگُنھ تے سرگُنھُ تھیِیا ॥
ستِگُر پرچےَ پرم پدُ پائیِئےَ ساچےَ سبدِ سماءِ لیِیا ॥
ایکے کءُ سچُ ایکا جانھےَ ہئُمےَ دوُجا دوُرِ کیِیا ॥
سو جوگیِ گُر سبدُ پچھانھےَ انّترِ کملُ پ٘رگاسُ تھیِیا ॥
جیِۄتُ مرےَ تا سبھُ کِچھُ سوُجھےَ انّترِ جانھےَ سرب دئِیا ॥
نانک تا کءُ مِلےَ ۄڈائیِ آپُ پچھانھےَ سرب جیِیا ॥੨੪॥
لفظی معنی:
(شخصیت ) اوگتو۔ شخصیت سے بیباق ۔ نرمائلاپجے ۔ پاکیزگی پیدا ہوتی ہے ۔ نرگن تے سرگن ۔ دنیاوی اوصاف سے بیلاگ بلا تاثر سے سارے اوصاف۔ تھیا ۔ ہوا۔ ستگر پر چے ۔ سچے مرشد میں یقین و ایمان ۔ پرم پد۔ بلند رتبہ ۔ ساچے سبد۔ سچے کلام سمائے لیا۔ اپنے میں محو ومجذوب کر لیا۔ ایکے کو ۔ واحد کو ۔ سچ ۔ حقیقت ۔ صدیوی ۔ جانے ۔ سمجھتا ہے ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ دوجا۔ دویت۔ دوچیت ۔ دوہری سوچ۔ ڈگمگاہٹ ۔ پس و پیش۔ انتر ۔ ذہن میں۔ کمل پر گاس۔ ہر دا۔ ذہن پر نور ۔ جیوت مرے ۔ دنیاوی لطف اندوزیوں سے کنار ا کشی مطلب پرستی ۔ انتر جانے سرب دیا ۔ اس کے دل میں سب سے ہمدردی کرنے کا جذبہ پید ا ہوجاتا ہے ۔ وڈائی ۔ عظمت۔ آپ پچھانے ۔ اپنے آپ کی حقیقت۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب خدا پوشیدگی سے ظہور پذیر ہوتا ہے ۔ت و بلا اوصافی سے ظاہر جسمانی شکل و صورت اختیار کر لیتا ہے تب اس دنیا سے جو کلام مرشد میں ایمان لاتا ہے اسے بلند روحانی رتبہ حاصل ہوتا ہے اور وہ کلام مرشد کے وسیلےسےسچے صدیوی خدا میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے وہ صرف خدا میں ہی ایمان لاتا ہے خودی اور تفرقات مٹا کر ذہن و قلب پر نور ہوجاتاہے جوگی وہی ہے جسے کلام مرشد کو پہچانتا ہے ۔ جو انسان خوئشتا اور خودی مٹآ کر زندگی کے ہر پہلو کی سمجھ آجاتی ہے اس کے ذہن میں سب پر مہربانی کرنے کا جذبہ پیدا ہوجاتا ہے اے نانک ۔ وہ بلند عظمت پاتا ہے اور وہ اسی نور کو جو اسے حاصل ہے سب میں دیکھتا ہے ۔
ساچوَ اُپجےَ ساچِ سماۄےَ ساچے سوُچے ایک مئِیا ॥
جھوُٹھے آۄہِ ٹھۄر ن پاۄہِ دوُجےَ آۄا گئُنھُ بھئِیا ॥
آۄا گئُنھُ مِٹےَ گُر سبدیِ آپے پرکھےَ بکھسِ لئِیا ॥
ایکا بیدن دوُجےَ بِیاپیِ نامُ رسائِنھُ ۄیِسرِیا ॥
سو بوُجھےَ جِسُ آپِ بُجھاۓ گُر کےَ سبدِ سُ مُکتُ بھئِیا ॥
نانک تارے تارنھہارا ہئُمےَ دوُجا پرہرِیا ॥੨੫॥
لفظی معنی:
ساچو ۔ سچے صدیویس چ مراد خڈا ۔ اپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔ ساچ سماوے ۔ سچ حق و حقیقت مراد خدا میں جذب و محو ہوجاتے ہیں۔ سچاےسوپے ایک مئیا۔ پاک انسان خدا سے یکسوئی اختیار کر لیتے یہں۔ ٹھور۔ ٹھکانہ ۔ آواگون ۔ تناسخ۔ پرکھے ۔ امتحان لیکر۔ بیدن ۔ درد۔ تکلیف۔ دوجے ۔ دوئی ۔ دوئیت ۔ بیاپی ۔ پیدا ہوئی ۔ نام رسائن ۔ سچ و حقیقت الہٰی نام ۔ لطفوں کا خزانہ ہے ۔ وسریا۔ بھولا۔ مکت۔ نجات۔ آزاد۔ تار نہارا۔ کامیابی کی توفیق رکھنے والا۔ پر ہریا ۔ مٹائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے صدیوی خدا سے پیدا ہوکر سچ اور حقیقت مراد خدا میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے جو اور اس میں یکسو اور یکسانیت حاصل کر لیتا ہے جھوٹے کو کہیں ٹھکانہ نہیں ملتا دوئی دوئت میں تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ تناسخ کلام مرشد ے مٹتا ہے اور اسے پہچان کر خدا اسے معاف کر دیتا ہے ۔ مگر جو الہٰی نام سچ حق و حقیقت بھلا دیتے ہیں دوئت دوئی کا درد اور خودی سناتی ہے ۔ اسکا راز وہی جانتا ہے جسے خدا خود سمجھاتا ہے وہ کلام مرشد اپنا کر نجات پاتا ہے ۔ اے نانک۔ کامیابیاں عنایت کرنے والا کامیابی دیتا ہے جو خودی اور دوئت مٹا دیتا ہے ۔
منمُکھِ بھوُلےَ جم کیِ کانھِ ॥
پر گھرُ جوہےَ ہانھے ہانھِ ॥
منمُکھِ بھرمِ بھۄےَ بیبانھِ ॥
ۄیمارگِ موُسےَ منّت٘رِ مسانھِ ॥
سبدُ ن چیِنےَ لۄےَ کُبانھِ ॥
نانک ساچِ رتے سُکھُ جانھِ ॥੨੬॥
لفظی معنی:
کان ۔ محتاجی ۔ پر گھر جوہے ۔ جو دوسروں کی دولت یا عورت پر نظررکھتا ہے ۔ ہانےہان ۔ نقصان ہی نقصان ۔ بیبان۔ اجاڑ۔ جنگل۔ وبیمارگ ۔ گمراہ ۔ موسے ۔ لٹتا ہے ۔ منتر ۔ مسان ۔ جو قبروں یا شمشانوں میں منتر پڑھتا ہے ۔ سبد نہ چینے ۔ کلام نہیں سمجھتا۔ لوےکبان۔ دشنام طرازی ۔ یا بد کلامی ۔ سچ رتے ۔ خدا یا حقیقت سے محبت سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید من خودی پسند گمراہ ہوکر موت کے فرشتے کا محتاج رہتا ہے ۔ دوسروں کی عورتوں اور دولت پر بری نظر رکھا جس میں برے اعمال کا نقصان ہی نقصان ہے ۔ گمرہای میں جنگل یا اجاڑ میں بھٹکن کی مانند ہے ۔ گمراہی اس طرح دہوکا کھاتا ہے جیسے شمشانوں یا قبرستانوں میں منتر یا کلام پڑھنے والا۔ کلام کی اصلیت نہیں سمجھتا دشنام طرازی یا بدکلامی کرتا ہے ۔ اے نانک۔ خد اور حقیقت اپنانے سے آرام وآسائش یا سکون حاصل ہوتا ہے ۔
گُرمُکھِ ساچے کا بھءُ پاۄےَ ॥
گُرمُکھِ بانھیِ اگھڑُ گھڑاۄےَ ॥
گُرمُکھِ نِرمل ہرِ گُنھ گاۄےَ ॥
گُرمُکھِ پۄِت٘رُ پرم پدُ پاۄےَ ॥
گُرمُکھِ رومِ رومِ ہرِ دھِیاۄےَ ॥
نانک گُرمُکھِ ساچِ سماۄےَ ॥੨੭॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ استاد کے بتائے راہ کا رہگیذر ۔ ساپے ۔ صدیوی سچے خدا کا ۔ بھو۔ خوف۔ اگھڑ ۔ گمراہ ۔ گھڑا وے ۔ راہ راست پر لاتا ہے ۔ نرمل۔ پاک ۔ بیلاگ۔ ہرگنگاوئے ۔ الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے ۔ صفت صلاح کرتا ہے ۔ پوتر پرم پد۔ سب سے پاک بلند رتبہ پاتا ہے ۔ روم روم ۔ مکمل دل و ذہن سے ۔ دھیاوئے ۔ دھیان لگاتا ہے ۔ساچ سماوے ۔ خدا اور حقیقت میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد سچے صدیوی خدا کا خوف دل میں رکھتا ہے ۔ کلام مرشد کے مطابق باغی دل کو راہ راست پر لاتا ہے ۔ پاک خدا کی صفت صلاح کرتا ہے ۔ اس طرح سے بلند روحانی واخلاقی رتبے حاصل کرتا ہے ۔ مرید مرشد دل وجان سے یاد خدا کو کرتا ہے ۔ اے نانک۔ مرید مرشد یاد خدا میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
گُرمُکھِ پرچےَ بید بیِچاریِ ॥
گُرمُکھِ پرچےَ تریِئےَ تاریِ ॥
گُرمُکھِ پرچےَ سُ سبدِ گِیانیِ ॥
گُرمُکھِ پرچےَ انّتر بِدھِ جانیِ ॥
گُرمُکھِ پائیِئےَ الکھ اپارُ ॥
نانک گُرمُکھِ مُکتِ دُیارُ ॥੨੮॥
لفظی معنی:
پرپے ۔ دلی محبت۔ وید وچاری ۔ اسے ویدوں کی سمجھ آجاتی ہے ۔ ترییئے تاری ۔ کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔ سبد گیانی ۔ کلام مرشد کو سمجھتا ہے ۔ انتر بدھ جانی ۔ اندرونی ۔ یا ذہنی طریقے سمجھتا ہے ۔ الکھ اپار۔ جو علم حساب سے اوپر اور اتنا وسیع ہے کہ کنار ا نہیں۔ مکت دوآر۔ در نجات۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسے مرید مرشد میں یقین واثق اور مکمل ایمان و پیار ہوجاتا ہے اسے سمجھو ویدوں کا گیان یا علم حاصل کر لیا ۔ مرید مرشد میں ایمان اور یقین واظق لانے سے دنیا زندگی می ں کامیابی حاسل ہوتی ہے ۔ مرید مرشد میں کامل یقین سے انسان گر بانی یا کلام کا عالم ہوجات اہے ۔ مرشد میں یقین واثق سےد لی رازوں اور ذہنی بھیدوں کا پتہ چلتا ہے ۔ مرید مرشد میں ایمان لانے سے اس لا محدود اور قیاس سے بروں خدا کا وصل و دیدار حاصل ہوتا ہے ۔ اے نانک مرید مرشد راہ نجات و درنجات ہے ۔
گُرمُکھِ اکتھُ کتھےَ بیِچارِ ॥
گُرمُکھِ نِبہےَ سپرۄارِ ॥
گُرمُکھِ جپیِئےَ انّترِ پِیارِ ॥
گُرمُکھِ پائیِئےَ سبدِ اچارِ ॥
سبدِ بھیدِ جانھےَ جانھائیِ ॥
نانک ہئُمےَ جالِ سمائیِ ॥੨੯॥
لفظی معنی:
ویچار۔ سمجھ سوچ کر ۔ اکتھ ۔ جس نے کہنا دشوار یا نا ممکن ہے ۔ کتھے ۔ کہتا ہے ۔ تیہے ۔ ساتھ دیتا ہے ۔ فرض ادا کرتا ہے ۔ انتر پیار۔ دلی پیار سے ۔ سبد اچار۔ کلام کا چال لچلن ۔ سبد بھید۔ راز کلام ۔ جانے ۔ سمجھے ۔ جانائی ۔ دوسروں کو سمجھتا ہے ۔ ہونمے جال۔ خودی مٹآ کر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد اس خدا کی بابت جس کے بارے کہنا محال و ناممکن بھی ہے اسے کہتا ہے مراد اس کی حمدوثناہ کرتا ہے مرید مرشد گھریلو یا خدانی زندگی گذارنے یا بسر اوقات کرنے پر بھی فرائض انسانی ادا کرتا ہے ۔ مرید مرشد دل وجان اور اندرونی محبت و پیار سے یاد خدا کو کرتا ہے ۔ مرید مرشد سے کلام اور نیک چال چلن کا سبق حاصل ہوتا ہے ۔ اس سے راز کلام کی سمجھ آتی ہے جو دوسروں کو سمجھاتا ہے اے نانک۔ خودی مٹانے سے بیخودی حاصل ہوتی ہے ۔
گُرمُکھِ دھرتیِ ساچےَ ساجیِ ॥
تِس مہِ اوپتِ کھپتِ سُ باجیِ ॥
گُر کےَ سبدِ رپےَ رنّگُ لاءِ ॥
ساچِ رتءُ پتِ سِءُ گھرِ جاءِ ॥
ساچ سبد بِنُ پتِ نہیِ پاۄےَ ॥
نانک بِنُ ناۄےَ کِءُ ساچِ سماۄےَ ॥੩੦॥
لفظی معنی:
دھرتی ۔ زمین ۔ ساپے ۔ سجای ۔ سچے خدا نے بنائی ہے ۔ اوپت۔ پیدائش ۔ کھپت ۔ موت ۔ باجی ۔ بازی ۔ کھیل۔ رپے رنگ لائے ۔ پریم پیار سے متاثر ہوتا ہے ۔س اچ رتو ۔ حقیقت اور خدا سے متاثر ہوکر ۔ پت ۔ با عزت ۔ گھر جائے ۔ منزل مقسود حاصل کرتا ہے ۔ ساچ سبد ۔ سچے کلام۔ بن ناوے ۔ بغیر الہٰی نام (ست) سچ و حقیقت کے بغیر ۔ کہو ۔ کیسے ۔ ساچ سماوے ۔ سچ حق و حقیقت ۔ صدیوی خدا میں محو ومجذوب ہو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد کو سچے صدیوی خدا نے مرید مرشد پیدا کرنے کے لئے زمین یا میدان بنا ئیا ہے اس زمین میں پیدا ہونا اور مٹ جانا ایک کھیل ہے ۔ کلام مرشد میں پریم پیار ایسی پریم پیار سے متاثر ہوتا ہے ۔ خدا ( کے ) سے پریم پیار کرنے سے با عزت منزل مقصود حاصل ہوتی ہے ۔ سچے کلام کے بغیر حاصل نہیں ہوتی عزت۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ و حق و حقیقت کے بغیر الہٰی وصل و محویت کسے اکیوں حاصل ہوتی ہے ۔
گُرمُکھِ اسٹ سِدھیِ سبھِ بُدھیِ ॥
گُرمُکھِ بھۄجلُ تریِئےَ سچ سُدھیِ ॥
گُرمُکھِ سر اپسر بِدھِ جانھےَ ॥
گُرمُکھِ پرۄِرتِ نرۄِرتِ پچھانھےَ ॥
گُرمُکھِ تارے پارِ اُتارے ॥
نانک گُرمُکھِ سبدِ نِستارے ॥੩੧॥
لفظی معنی:
اسٹ سدھی ۔ اٹھ کراماتی یا معجزوں ۔ سبھ بدھی ۔ ہر طرح کی سمجھ ۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ سچ سدھی ۔ حقیقت کا علم ۔ سر ۔ اپسر۔ جائز ۔ ناجائز۔ نیک و بد۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ پرورت ۔ اپنانا۔ نرورت۔ چھوڑنا۔ تارے پار اتار ے ۔ کامیاب بناتا ہے ۔ سبد نستارے ۔ کلام سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد کے سبق پر عمل و تعمیل سے آٹھوں معجزے اور ہر طرح کی سمجھ و عقل و علم حاصل ہوتا ہے ۔ مرید مرشد ہو نے سے دنیاوی زندگی کے سمندر کو کامیابی سے عبور حاصل ہوجاتا ہے اور سچ و حقیقت درست اور صحیح کی سمجھ آتی ہے ۔ مرید مرشد کی نیک و بد کی تمیز اور فرق پتہ ہوجاتا ہے جائز نا جائز کی سمجھ آجاتی ہے ۔ مرید مرشد ہونے سے اپنانے اور ترک کرنے کی سمجھ آتی ہے ۔ مرید مرشد دوسروں کو کامیاب بنات اہے ۔ اے نانک ۔ مرید مرشد کلام مرشد سے دوسروں کو بھی کامیاب بناتا ہے ۔
نامے راتے ہئُمےَ جاءِ ॥
نامِ رتے سچِ رہے سماءِ ॥
نامِ رتے جوگ جُگتِ بیِچارُ ॥
نامِ رتے پاۄہِ موکھ دُیارُ ॥
نامِ رتے ت٘رِبھۄنھ سوجھیِ ہوءِ ॥
نانک نامِ رتے سدا سُکھُ ہوءِ ॥੩੨॥
لفظی معنی:
نامے راتے ۔ سچ ۔ حق و حقیقت پر عمل کرنے اپنانے میں یا الہٰی نام محو ہونے سے خودی مٹتی ہے ۔ نام کے پریم پیار سے سچے صدیوی سچ ( خدا) میں محویت ہوتی ہے ۔ نام اپنا کر انسان کو انسانیت اور انسانی زندگی کی صحیح منزل اور نشانے کا پتہ اور سمجھ آتی ہے ۔ نام سے نجات حاصل ہوتی ہے ۔ نام اپنانے اور اس پر عمل کرنے سے تینوں عالموں سے رشتوں کا پتہ چلتا ہے ۔ اے نانک۔ نام ( اور) الہٰیسچ حق و حقیقت اپنانے سے ہمیشہ آرام و آسائش حاصل ہوتا ہے ۔
نامِ رتے سِدھ گوسٹِ ہوءِ ॥
نامِ رتے سدا تپُ ہوءِ ॥
نامِ رتے سچُ کرنھیِ سارُ ॥
نامِ رتے گُنھ گِیان بیِچارُ ॥
بِنُ ناۄےَ بولےَ سبھُ ۄیکارُ ॥
نانک نامِ رتے تِن کءُ جیَکارُ ॥੩੩॥
لفظی معنی:
نام رتے ۔ سچ و حقیقت سے پیار پریم کرنے سے ۔ سدھ ۔ کامیاب ۔گوشٹ ۔ تبادلہ خیالات۔ تپ ۔ تسپیا۔ ریاضت ۔ بندگی ۔ سچ کرنی سار۔ سچے اعمال ہی اعمال کی بلندی و عظمت ہے ۔ گن گیان وچار۔ اوصاف کے علم کو سمجھ ۔ ویکار ۔ فضول۔ جیکار۔ نمسکار ۔ اداب و تعظیم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
نام الہٰی مراد سچ حق و حقیقت اپنانے اور اس سے پریم پیار کرنے سے تبادلہ خیالات کا میاب ہوتا ہے ۔ نام سے پریم پیار ہی بندگی و ریاضت و عبادت ہے ۔ نام سے پریم پیار ہی سچے پاک اعمال کی بنیاد ہے ۔ نام کا پریم پیار ہی اوصاف و علم الہٰی کی سمجھ آتی ہے ۔ بغیر الہٰی نام سچ حق و حقیقت ک ے بیفائدہ کچھ کہنا ہے ۔ اے نانک جو الہٰی نام سچ حق و حقیقت سے پیار کرتے ہیں ان کو اداب و تعظیم کے طور پر سر جھکاتے ہیں۔ ۔
پوُرے گُر تے نامُ پائِیا جاءِ ॥
جوگ جُگتِ سچِ رہےَ سماءِ ॥
بارہ مہ جوگیِ بھرماۓ سنّنِیاسیِ چھِء چارِ ॥
گُر کےَ سبدِ جو مرِ جیِۄےَ سو پاۓ موکھ دُیارُ ॥
بِنُ سبدےَ سبھِ دوُجےَ لاگے دیکھہُ رِدےَ بیِچارِ ॥
نانک ۄڈے سے ۄڈبھاگیِ جِنیِ سچُ رکھِیا اُر دھارِ ॥੩੪॥
لفظی معنی:
پورے گرتے نام پائیا جائے ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت کا پتہ کامل مرشد سے ملتا ہے ۔ جوگ جگت ۔ جوگ کا طریقہ ۔ حق کی منزل ۔ نشانہ ۔ سچ رہے سمائے ۔ حقیقت و حق سے پیار ہے ۔ باریہہ۔ میہہ جوگی بھرمائے ۔ براں فرقوں میں جوگی بھٹکتے پھرتے ہیںا ور سنیاسی چھ اور چار دس فرقوں میں۔ گر کے سبد جو مر جیو ے ۔ کلام یا سبق مرشد پر عمل کرنے تاثرات اپنا کر جو زندگی کا طرز عمل بد سے نیک بنا لیتا ہے ۔ پائے موکھدوآر۔ دنیاوی غلامیوں سے نجات پالیتا ہے ۔ دوبے ۔ دوئی ۔ دوئش ۔ تفرقات ۔ سچ ۔ رکھیااردھار۔ جس نے سچ مراد خدا دلمیں بسائیا ہوا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام سچ حق و حقیقت کامل مرشد سے ہی ملتا ہے اور سمجھ آتی ہے ۔ حقیقت اور سچ ہی اصل جوگ کا طریقہ ہے ورنہ براں فرقوں میں جوگی اور دس فرقوں میں جوگی بھٹکتے اور گمراہ ہور ہے ہیں۔ کلام مرشد سے جو انسان اپنے طرز زندگی اور اعمال میں انقلاب اور تبدیلی لے آتا ہے ۔ بدی چھوڑ کر نے کطرف راغ اور رجع لے آتا ہے وہ دنیاوی غلامیوں سے نجات پا لیتا ہے ۔ گر بانی یا کلام مرشد س کے بغیر انسان کدا کو ترک کرکے دوسری طرف مائل و راغب ہیں اسکا دل میں سوچو اور سمجھو اے نانک وہ بلند قسمت ہیں۔ جنہوں نے خدا سچ و حقیقت دل میں بسائیا ہوا ہے ۔
گُرمُکھِ رتنُ لہےَ لِۄ لاءِ ॥
گُرمُکھِ پرکھےَ رتنُ سُبھاءِ ॥
گُرمُکھِ ساچیِ کار کماءِ ॥
گُرمُکھِ ساچے منُ پتیِیاءِ ॥
گُرمُکھِ الکھُ لکھاۓ تِسُ بھاۄےَ ॥
نانک گُرمُکھِ چوٹ ن کھاۄےَ ॥੩੫॥
لفظی معنی:
رتن ۔ ہیرا ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت۔ لو ۔ دھیان۔ پر کھے ۔ پہچان کرنا۔ سبھائے ۔ قدرتی طعر پر ۔ ساچی کار ۔ سچے اعمال۔ پتیائے ۔ا یمان و یقین لاتاہے ۔ا لکھ ۔ سمجھ سے باہر۔ لکھائے ۔ سمجھتا ہے ۔ تس بھاوے ۔ اسے چاہتا ہے ۔ چوٹ ۔ عذاب۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد الہٰی نام سچ و حقیقت جو ایک بیش قیمت ہیرے کی ماند ہے میں دھیان لگاتا ہے ۔ مرید مرشد اس کی قدروقیمت اپنے دھیان سے پہچانتا ہے ۔ مرید مرشد حقیقت اور سچ پر مبنی اعمال سر انجام دیتا ہے ۔ مرید مرشد سچے دل و دماغ سے یقین و ایمان لات اہے ۔ جب رضائے ضدا ہوتی ہے تو سمجھ سے باہر خدا کی سمجھ دوسروں کو دیتا ہے اے نانک مرید مرشد عذاب نہیں پاتا۔
گُرمُکھِ نامُ دانُ اِسنانُ ॥
گُرمُکھِ لاگےَ سہجِ دھِیانُ ॥
گُرمُکھِ پاۄےَ درگہ مانُ ॥
گُرمُکھِ بھءُ بھنّجنُ پردھانُ ॥
گُرمُکھِ کرنھیِ کار کراۓ ॥
نانک گُرمُکھِ میلِ مِلاۓ ॥੩੬॥
لفظی معنی:
دان۔ خیرات۔ اسنان ۔ زیارت۔ سہج دھیان۔ روحانی وزہنییکسوئی ۔ در گیہہ۔ بار گاہ ۔ کچہری ۔ عدالت ۔ مان ۔ عزت و وقار۔ بھو بھنجن۔ خوف دور کرنے والا۔ پر دھان ۔ رہبر۔ مقبول عام۔ کرنی کار ۔ کار لائق ۔ کرائے ۔ کراتا ہے ۔ میل ملائے ۔ خدا سے ملاپ کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد کی الہٰی نام کی یادوریاض خیرات و زیارت قبول ہوتی ہے ۔ مرید مرشد روحانی وذہنی سکون میں دھیان لگاتا ہے ۔ مرید مرشد خوف مٹانے والا اور مقبول عام ہوجاتاہے مرید مرشد کا لائق کراتا ہے ۔ اے نانک مرید مرشد ملاپ الہٰی کرتا ہے ۔
گُرمُکھِ ساست٘ر سِم٘رِتِ بید ॥
گُرمُکھِ پاۄےَ گھٹِ گھٹِ بھید ॥
گُرمُکھِ ۄیَر ۄِرودھ گۄاۄےَ ॥
گُرمُکھِ سگلیِ گنھت مِٹاۄےَ ॥
گُرمُکھِ رام نام رنّگِ راتا ॥
نانک گُرمُکھِ کھسمُ پچھاتا ॥੩੭॥
لفظی معنی:
( مرید مرشد) بھید۔ راز۔ وہر و رودھ ۔ دشمنی ۔ سگلی گنت ۔ سارا حساب۔ رام نام۔ الہٰی نام مراد ۔ ست ۔ سچ و حقیقت۔ رنگ راتا۔ پریم پیار کرتا ہے ۔ خصم پچھاتا ہے ۔ خدا کی پہچان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد مذہبی کتابوں کا راز دان ہوتا ہے اور ہر دل کے بھید جانتا ہے ۔ مرید مرشد کسی سے دشمنی نہیں رکھتا غرض یہ کہ سارا حساب ہی مٹا دیتا ہے مرید مرشد الہٰی نام ست سچ و حقیقت سے پیار کرتا ہے اے نانک اس نے خدا کو پہچان لیا ہے ۔
بِنُ گُر بھرمےَ آۄےَ جاءِ ॥
بِنُ گُر گھال ن پۄئیِ تھاءِ ॥
بِنُ گُر منوُیا اتِ ڈولاءِ ॥
بِنُ گُر ت٘رِپتِ نہیِ بِکھُ کھاءِ ॥
بِنُ گُر بِسیِئرُ ڈسےَ مرِ ۄاٹ ॥
نانک گُر بِنُ گھاٹے گھاٹ ॥੩੮॥
لفظی معنی:
آوئے جائے ۔ آواگون ۔ تناسخ ۔ پس و پیش ۔ گھال۔ مشقت۔ محنت ۔ تھائے ۔ ٹھکانے ۔ منوا ات ڈولائے ۔ دل زیادہ ڈگمگاتا ہے ۔ بسیئر ۔ سانپ ۔ واٹ۔ راستہ۔ گھاٹے گھاٹ ۔ گھٹا ہی گھٹا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
بغیر مرشد گمراہی انسان پس و پیش کرتا بھٹکتا رہتا ہے ۔ بغیر مرشد کے محنت و مشقت راس نہیں آتی بغیر مرشد دل ڈگمگاتا رہتا ہے ۔ بغیر مرشد انسان کو دلی تسکین حاصل نہیں ہوتی ۔ بغیر مرشد دنیاوی محبت کا زہر یلا سانپ ڈستاہے جس سے اس کی دوران حیات ہی روحانی واخلاقی موت واقع ہوجاتی ہے ۔ اے نانک بغیر استاد و مرشد روحانی واخلاقی زندگی مین کمی رہتی ہے ۔
جِسُ گُرُ مِلےَ تِسُ پارِ اُتارےَ ॥
اۄگنھ میٹےَ گُنھِ نِستارےَ ॥
مُکتِ مہا سُکھ گُر سبدُ بیِچارِ ॥
گُرمُکھِ کدے ن آۄےَ ہارِ ॥
تنُ ہٹڑیِ اِہُ منُ ۄنھجارا ॥
نانک سہجے سچُ ۄاپارا ॥੩੯॥
لفظی معنی:
پار اتار۔ کامیابی ۔ اوگن ۔ بد اوصاف ۔ گن ۔ وصف۔ اچھائی۔ نستارے ۔ کامیاب بنات اہے ۔ مکت ۔ آزادی ۔ گر سبد وچار۔ کلام مرشد سمجھتے میں۔ ہار ۔ شکست ۔ تن ہٹٹری ۔ جسم ۔ ایک دکنا ۔ من ونجارا۔ دل سوداگر۔ سہجے ۔ روحانی وذہنی سکون میں۔ سچ واپار۔ حقیقت کی سوداگری ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسکا ملاپ ہوجائے مرشد سے کامیاب ہو ہوجاتا ہے برائیوں کو مٹا کر نیکیوں سے کامیابی پاتا ہے ۔ آزادیا ور بھاری آرام و آسائش کلام مرشد کو سمجھنے میں ہے ۔ مرید مرشد کبھی شکست کھاتا نہیں۔ جسم انسانی ہے ایک دکان دل اسکا سوداگر ہے ۔ اے نانک۔ ذہنی و روحانی سکون میں ست سچ الہٰی نام کی سوداگری کرتا ہے ۔
گُرمُکھِ باںدھِئو سیتُ بِدھاتےَ ॥
لنّکا لوُٹیِ دیَت سنّتاپےَ ॥
رامچنّدِ مارِئو اہِ راۄنھُ ॥
بھیدُ ببھیِکھنھ گُرمُکھِ پرچائِنھُ ॥
گُرمُکھِ سائِرِ پاہنھ تارے ॥
گُرمُکھِ کوٹِ تیتیِس اُدھارے ॥੪੦॥
لفظی معنی:
ست ۔ پل۔ بدھائے ۔ منصوبہ ساز خدا۔ ویت ۔ آدم خور۔ سنتاپے ۔ عذاب۔ رام چند۔ نیک اسنان ۔ا یہہ راون ۔ مراد غرور ۔ تکبر۔ بھید۔ راز۔ بھبھیکھن۔ رام چندر کو لنکا اور راون کے راز بتانے والا۔ گورمکھ پر چائن ۔ مرشد کا اپدیش یا واعظ و نصیحت ۔ سائر ۔ سمندر۔ پاہن ۔ پتھر ۔ کوٹ تیتس ۔ تیتی کروڑ ۔ ادھارے ۔ بچائے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا نے دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور کرنے کے لئے مرشد کو ایک پل کی مانند بنائیا ہے جس طرح سے رام چندر نے سیتا کو راون سے واپس لانے کے لئے ایک پل سمندر پر بنائیا تھا۔ اور لنکا لوٹی تھی اور راون مار ڈالتا تھا عین اسی طرح سے مرشد انسان کے جسم و ذہن کو انسان کی اخلاقی وروحانی برائیوں سے نجات دلاتا ہے اور ان پانچ دشمونں شہوت غصہ لالچ دنیاوی محبت اور غرور تکبر کو زیر کراتا ہے ۔ جس طرح سے رام چندر نے انسانیت یا اپنے دشمن راون کو شکست دیکر ختم کیا اس طرح سے مرشد اپنے پندو نصائح سے برائیوں بدیوں کو جنہوں نے انسانی اخلاق کو اپنے کلا وے میں لے رکھا ہے ختم کرتا ہے اور واعظ مرشد اس طڑحس ے کام آتا ہے جیسے بھ بھیکھن کے لنکا کے راز رام چندر کو بتائے اسطرحس ے جیسےر ام چندر سمندر پر پتھر تارے عین اسی طرح مرشد کی واعظ پتھر دل انسانوں کو راہ راست پر لاتا ہے اور اس طرح سے مرشد کر وڑوں انسانوں کو زندگی کے اس خوفناک سمندر کو عبور کراتا ہے اور کامیاب بناتا ہے ۔
گُرمُکھِ چوُکےَ آۄنھ جانھُ ॥
گُرمُکھِ درگہ پاۄےَ مانھُ ॥
گُرمُکھِ کھوٹے کھرے پچھانھُ ॥
گُرمُکھِ لاگےَ سہجِ دھِیانُ ॥
گُرمُکھِ درگہ سِپھتِ سماءِ ॥
نانک گُرمُکھِ بنّدھُ ن پاءِ ॥੪੧॥
لفظی معنی:
چوکے ۔ مٹتا ہے ۔ درگیہہ ۔ عدالت انصاف ۔ کھوئے کھرے ۔ نیک و بد۔ سہج دھیان ۔ ذہنی سکون میں توجہ ۔ صفت۔ صفت۔ مدح سدا ئی ۔ تعریف ۔ سمائے ۔ محو ومجذوب ۔ بندھ ۔ روک ۔ رکاوٹ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد کی پس و پیش آواگون یا تناسخ مٹ جاتا ہے مرشد عدالت انصاف میں وقار اور عزت پاتا ہے اسے نیک و بد کی تمیز ہوجاتی ہے اور پر سکون رہتا ہے بار گاہ الہٰی میں تعریف ہوتی ہے ۔ اے نانک اس کی زندگی کی راہوں میں کوئی رکاوٹ نہیں آتی ۔
گُرمُکھِ نامُ نِرنّجن پاۓ ॥
گُرمُکھِ ہئُمےَ سبدِ جلاۓ ॥
گُرمُکھِ ساچے کے گُنھ گاۓ ॥
گُرمُکھِ ساچےَ رہےَ سماۓ ॥
گُرمُکھِ ساچِ نامِ پتِ اوُتم ہوءِ ॥
نانک گُرمُکھِ سگل بھۄنھ کیِ سوجھیِ ہوءِ ॥੪੨॥
لفظی معنی:
نام نرنجن۔ خدا کا پاک نام ست ۔ سچ ۔ حق و حقیقت۔ ہونمے ۔ خودی ۔ سبد جلائے ۔ سبق و کلام مرشد سے ۔ ساچے ۔ صدیوی ۔ سچے ۔ گن گائے ۔ خدا کی حمدوثناہ کرتا ہے ۔ پت اتم ۔ بھاری عزت۔ سگل بھون۔ سارے عالم ۔ سوجھی ۔ سمجھ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد بیداغ پاک نام سچ حق و حقیقت اپناتا ہے اور کلام و سبق مرشد سے خودی مٹاتا ہے اور سچے صدیوی سچے خدا کی حمدثناہ کرتا ہے اور اس کی یادوریاض میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔ مرید مرشد کی سچے نام کی وجہ سے بھاری عزت پاتا ہے ۔ اے نانک مرید مرشد کو سارےعالم کی سمجھ ہوتی ہے ۔
کۄنھ موُلُ کۄنھ متِ ۄیلا ॥
تیرا کۄنھُ گُروُ جِس کا توُ چیلا ॥
کۄنھ کتھا لے رہہُ نِرالے ॥
بولےَ نانکُ سُنھہُ تُم بالے ॥
ایسُ کتھا کا دےءِ بیِچارُ ॥
بھۄجلُ سبدِ لنّگھاۄنھہارُ ॥੪੩॥
لفظی معنی:
مول ۔ بنیاد۔ آغاز۔ مت۔ سمجھ۔ ویلا۔ وقت۔ چیلا۔ مرید ۔ طالب علم ۔ ۔ کون کتھا ۔ کونسے خیالات۔ نرالے ۔ انوکھے ۔ بیلاگ۔ بلا تاثر۔ بالے ۔ بچے ۔ لڑکے ۔ا یس کتھا ۔ ( وہ ) اس کہانی یا کہنے کا۔ وچار۔ سمجھ ۔س مجھاؤ۔ بھوجل۔ خوفناک زندگی کا سمندر۔ سبد۔ کلام۔ لنگا ونہار۔ عبور کرانی کی توفیق رکھا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
زندگی کی بنیاد کونسی ہے کس کے سہارے قائم ہے ۔ اس میں کونسی سمجھ اور علیم حاصل کرنے کا موقع ہے تیرا کونسا مرشد ہے جسکا تو طالب علم ور مرید ہے ۔ وہ کونسے خیالات ہیں جس کی وجہ سے بال تاثر اور بیلاگ ہے ۔ نانک بیان کرولو اے بچے تم سنہو اس بیان کے متعلق بناؤ کہ اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو کلام میں کونسی توفیق ہے جس سے عبور کیا جا سکے ۔
پۄن ارنّبھُ ستِگُر متِ ۄیلا ॥
سبدُ گُروُ سُرتِ دھُنِ چیلا ॥
اکتھ کتھا لے رہءُ نِرالا ॥
نانک جُگِ جُگِ گُر گوپالا ॥
ایکُ سبدُ جِتُ کتھا ۄیِچاریِ ॥
گُرمُکھِ ہئُمےَ اگنِ نِۄاریِ ॥੪੪॥
لفظی معنی:
پون ارتنبھ ۔ سانس ہیں آغا ز زندگی ۔ ستگر مت ویلا۔ سچا مرشد وقت کی دانش ۔ سبد گرو ۔ کلام ہے مرشد ۔ سرت دھن۔ ہوش کی لگن یا پیار۔ چیلا۔ شاگرد ۔ طالب علم ۔ اکتھکھتا ۔ جس کی بات بیان نہ کیا جا سکے ۔ نرالا۔ بلا تاثر ۔ بیلاگ ۔ جگ جگ ۔ ہر زمانے میں۔ گر گوپالا۔ مالک اراجی ۔ ایک سبد۔ واحد کلام ۔ جت ۔ جس کے ذریعے ۔کتھا و چاری ۔ کہانی کی سمجھ آتی ہے ۔ گورمکھ ہونمے اگن نواری ۔ مرید مرشد خودی کی تپش دور کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سانس زندگی کا آغاز ہیں اور یہی سچے مرشد سے حصول علم کا موقعہ ہے ۔ کلام مرشد ہے ہوش و تحمل شاگرد یا طالب علم ۔ اس خدا جس کی بتانا محال و دشوار ہی نہیں نا ممکن بھی ہے کرنے سے دنیاوی زندگی سے بال تاثر اور بیلاگ رہنا ہے ۔ اے نانک خدا صدیوی اور دائمی ہے ۔ کلام ہی الہٰی حمدوثناہ کا واحد وسیلہ ہے ۔ اور اسی کے وسیلے سے الہٰی وصفوں کو سوچا سمجھا اور بیان کیا جا سکتا ہے ۔ مرید مرشد خود غرضی کی آگ و تپش اسی کے ذریعے دور کرتا ہے ۔
میَنھ کے دنّت کِءُ کھائیِئےَ سارُ ॥
جِتُ گربُ جاءِ سُ کۄنھُ آہارُ ॥
ہِۄےَ کا گھرُ منّدرُ اگنِ پِراہنُ ॥
کۄن گُپھا جِتُ رہےَ اۄاہنُ ॥
اِت اُت کِس کءُ جانھِ سماۄےَ ॥
کۄن دھِیانُ منُ منہِ سماۄےَ ॥੪੫॥
لفظی معنی:
مین کے دنت۔ موم کے دانتوں سے ۔ سار ۔ لوہا ۔ گربھ۔ غرور ۔ تکبر۔ آہار۔ کھانا۔ ہوے کا گھر۔ برف کا گھر ۔ اگن پیرا ہن ۔ آگ کا قمیض یا چولا۔ کون گھپا ۔ کونسی غار۔ اوہن ۔ مستقل ۔ ات ات ۔ یہاں اور وہاں۔ کس لو۔ کسے ۔ جان سمجھکر ۔ سماوے ۔ محو ومجذوب ہوئے ۔ کون دھیان ۔ کونسی توجو ۔ من منیہہسماوے ۔ دل میں محو ومجذوب۔
ترجمہ معہ تشریح:
موم کے دانتوں سے لوہا کیسے چبایا یا کھائای جا سکتا ہے وہ کونسا کھانا ہے جس سے غرور و تکبر مٹ جائے ۔ وہ کونسی غاز ہے جہاں انسان مستقل مزاج ہوجائے ۔ یہاں اور وہاں مراد ہر دو عالموں میں کس کی پہچان کر محو ومجذوب ہوجائے ۔ وہ کونسی توجو اور غور ہے کہ من ذہن نشین ہوجاے ۔
ہءُ ہءُ مےَ مےَ ۄِچہُ کھوۄےَ ॥
دوُجا میٹےَ ایکو ہوۄےَ ॥
جگُ کرڑا منمُکھُ گۄارُ ॥
سبدُ کمائیِئےَ کھائیِئےَ سارُ ॥
انّترِ باہرِ ایکو جانھےَ ॥
نانک اگنِ مرےَ ستِگُر کےَ بھانھےَ ॥੪੬॥
لفظی معنی:
ہو ہو ۔ خود غرضی ۔ اپنا ہی خیال۔ میں میں۔ اپنے آپ کا خیال اور دوسروں سے تفریق ۔ وچہوکھووے ۔ اپنے ذہن سے نکالا۔ دوجا میٹے ۔ دوئی یا تفریق ختم کرے ۔ ایکو ہو وے ۔ ایک نظر یہ ہو ۔ گرڑا۔ دشوار۔ گادار ۔ جاہل۔ بیوقوف ۔ سبد کماییئے ۔ کالم پر عمل ۔ کھاییئے سار۔ وہا کھائیا جاتا ہے ۔ اگن مرے ۔ خواہشات کی آگ مٹتی ہے ۔ ستگر کے بھانے ۔ سچے مرشد کی رضا میں رہنے فرمانبردار ہونے سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو دل و زہن سے خودی مٹاتا ہے اور تفریقات مٹاتا ہے سب کو ایک نظر دیکھتا اور سلوک کرتا ہے ۔ خود غرض جاہل و بیوقوف اس کے لئےد نیا ایک عذاب و مصائب کا گھر ہے کلام مرشد پر عمل کر نے سے کھائیا جاسکتا ہے ۔ مراد مشکلات پر عبور حاصل ہو سکتا ہے ۔ خدا کو ہر جگہ بستا سمجھنے سے اے نانک۔ سچے مرشد کی رضا میں رہنے اور فرمانبرداری سے خواہشات کی آگ اور تپش مٹتی ہے ۔
سچ بھےَ راتا گربُ نِۄارےَ ॥
ایکو جاتا سبدُ ۄیِچارےَ ॥
سبدُ ۄسےَ سچُ انّترِ ہیِیا ॥
تنُ منُ سیِتلُ رنّگِ رنّگیِیا ॥
کامُ ک٘رودھُ بِکھُ اگنِ نِۄارے ॥
نانک ندریِ ندرِ پِیارے ॥੪੭॥
لفظی معنی:
سچ بھے ۔ خا کے خوف سے ۔ گربھتوارے ۔ غرور مٹتا ہے ۔ سبد وچارے ۔ کلام سمجھنے سے ۔ ایکو جانا ۔ واخد کی پہچان ہوتی ہے ۔ سہدو سے ۔ کالم سے بستا ہے ۔س چ انتر ہیا۔ خدا جو صدیوی سچ ہے دل و ذہن میں بستاہے ۔س چ انتر سیا ۔ خدا جو صدیوی سچ ہے دل و ذہن میں بستا ہے ۔ تن من ۔ دل و جان سیتل۔ ٹھنڈک۔ رنگ رنگیا ۔ پریم پیار سے ۔ کام کرودھ وکھ ۔ شہوت اور غصہ جو ایک زہر ہے ۔ اگن نوارے ۔ تپش دور کرتا ہے ۔ ندری ندر۔ نظر عنایت و شفقت۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو خوف خدا سے ڈرتا ہے غرور اسکا مٹ جاتا ہے ۔ کلام سمجھنے سے خدا واحد کو پہچان لیتا ہے ۔ کلام سے اس کے دل و ذہن میں سچ بس جاتا ہے ۔ اس کے پریم پیار سے دل وجان میں ٹھنڈک پاتا ہے ۔ شہوت اور غصے کی زہریلی آگ مٹاتا ہے ۔ اے نانک۔ وہ پیارے خدا کی نظر عنایت و شفقت پاتا ہے ۔
کۄن مُکھِ چنّدُ ہِۄےَ گھرُ چھائِیا ॥
کۄن مُکھِ سوُرجُ تپےَ تپائِیا ॥
کۄن مُکھِ کالُ جوہت نِت رہےَ ॥
کۄن بُدھِ گُرمُکھِ پتِ رہےَ ॥
کۄنُ جودھُ جو کالُ سنّگھارےَ ॥
بولےَ بانھیِ نانکُ بیِچارےَ ॥੪੮॥
لفظی معنی:
کون مکھ ۔ کس وجہ سے ۔ ہوے گھر ۔ برف کے گھر۔ چھائیا۔ متاثر۔ کالجوہت ۔تت رہے ۔ کس وجہ سے موت تاک میں رہتی ہے ۔ سورج تپے تپائیا۔ جس طرح سورج روشنی دیتا ہے ۔ اسطرح علم و ہنر ذہن روشن کرتا ہے ۔ بدھ ۔ سمجھ ۔ گیان۔ شعور ۔ گورمکھ ۔ پت رہے ۔ مرشد کے وسیلے سے عزت و آبرور ملتی ہے ۔ جودھ ۔ سورما۔ بہادر۔ کالسنگھارے ۔ موت مٹائے ۔ بوے ۔ بانی بیان کرتا ہے ۔ بیچارے ۔ سوچ سمجھ کر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کس طرح انسانی ذہن پر سکون اور شانت رہ سکتا ہے کس طرح سے انسانی ذہن علم و ہنر سے پر نور رہ سکتا ہے وہ کونسا طریقہ ہے کہ موت کا ہر وقت خوف نہ رہے ۔ وہ کونسی سمجھ عقل و علم ے مرید مرشد کی عزت و آبرو ہی رہے ۔ وہ کونسا جنگجو اور بہادر ہے جو موت ختم کر دیتا ہے ۔
سبدُ بھاکھت سسِ جوتِ اپارا ॥
سسِ گھرِ سوُرُ ۄسےَ مِٹےَ انّدھِیارا ॥
سُکھُ دُکھُ سم کرِ نامُ ادھارا ॥
آپے پارِ اُتارنھہارا ॥
گُر پرچےَ منُ ساچِ سماءِ ॥
پ٘رنھۄتِ نانکُ کالُ ن کھاءِ ॥੪੯॥
لفظی معنی:
سبد بھا کھت ۔ کلام کہنے سے ۔ سس ۔ چاند۔ جوت۔ روشنی ۔ا پرا۔ بیشمار۔ سس گھر سور۔ چاند کے گھر سورج مراد ۔ مردہ دل زندہ دل اور پر نور ہوجاتے ہیں۔ مٹے اندھیرا ۔ لا علمی کا اندھیرا مٹ جاتا ہے ۔ سم۔ برابر۔ ادھار۔ آسرا۔ اتار نہار۔ کامیابی کی توفیق رکھتا ہے ۔ گر پرچے ۔ مرشد سے مستفق ہونے سے ۔ من ساج سمجائے ۔ دل میں خدا محبت پیارہوجاتاہے ۔ پر نوت ۔ بیان ۔ عرض گذارتا ہے ۔ کال نہ کھائے ۔ موت کا خوف مٹا جاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کلام کے بیان سے ذہن پر نور ہوجاتا ہے اور ذہن میں ٹھنڈک پیدا ہوتی ہے ۔ ٹھنڈا دماغ علم وہنر کی روشنی سے لا علمی کا اندھیرا مٹ جاتا ہے ۔ سکھ وکھ کو برابر الہٰی نام سچ حق و حقیقت زندگی کے لئے آسرا ہو جات اہے ۔ مرشد سے متفق ہو نے سےد ل حقیقت پسند ہوجاتا ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے کہ تب موت کا خوف دور ہو جاتا ہے ۔ کامیابی بخشنے کی توفیق رکھنے والا خڈا کامیابی عنایت کرتا ہے ۔
نام تتُ سبھ ہیِ سِرِ جاپےَ ॥
بِنُ ناۄےَ دُکھُ کالُ سنّتاپےَ ॥
تتو تتُ مِلےَ منُ مانےَ ॥
دوُجا جاءِ اِکتُ گھرِ آنےَ ॥
بولےَ پۄنا گگنُ گرجےَ ॥
نانک نِہچلُ مِلنھُ سہجےَ ॥੫੦॥
لفظی معنی:
نام تت ۔ نام سچ ۔ حق وحقیقت کی اصلیت۔ سبھ ہی سرجاپے ۔ سب سے زیادہ اہمیت والا اور بلند عطمت ہے ۔ دکھ کالسنتاپے ۔ موت کا عذاب برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ تت وہ تت ملے ۔ جب اسلیت سے اصلیت کا ملاپ ہوجائے ۔ یعنی خدا سے جب یکسوئی ہوجائے ۔ من مانے ۔ دل تسلیم کر لیتا ہے ۔ دوجا ۔ جائے اکت گھر آنے ۔د وئی مٹ جاتی ہے ۔ یکسوئی پیدا ہوجاتی ہے ۔ لوے پونا۔ سانس جاری ہوجاتے ہیں۔ گگن گربے ۔ ذہن طاقتور ہوجاتا ہے ۔ نہچل ۔ مستقل مزاجی ۔ ملنسہجے ۔ ملاپ روحانی سکون میں۔
ترجمہ معہ تشریح:
نام سچ حق وحقیقت سب سے زیادہ اہمیت و بلند عظمت ہے ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت نہیں بستا مسائب و عذاب برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ جب حقیقت میں حقیقت جذب ہوجائے تو دل کو تسلی ہوجاتی ہے ۔ دوئی مٹ جاتی ہے اور یکسانیت پیدا ہوجاتی ہے ۔ زندگی کی رو جاری ہوجاتی ہے ۔ ذہن یا دماگ کام کرنے لگتا ہے ۔ تب اے نانک۔ روحانی سکون مستقل مزاجی سے ملا پ الہٰی ہوتا ہے ۔
انّترِ سُنّننّ باہرِ سُنّننّ ت٘رِبھۄنھ سُنّن مسُنّننّ ॥
چئُتھے سُنّنےَ جو نرُ جانھےَ تا کءُ پاپُ ن پُنّننّ ॥
گھٹِ گھٹِ سُنّن کا جانھےَ بھیءُ ॥
آدِ پُرکھُ نِرنّجن دیءُ ॥
جو جنُ نام نِرنّجن راتا ॥
نانک سوئیِ پُرکھُ بِدھاتا ॥੫੧॥
لفظی معنی:
سن ۔ ساکن ۔ تربھون۔ تینوں علام ۔ سن مسن ۔ مکمل طور پر ساکن ۔ چوتھے سنے ۔ دنیاوی اوصاف سے بلند جہاں۔ ذہنی خیالات ساکن نہیں۔ جو نہر جانے ۔ جس شخص کو سمجھ ہے ۔ پاپ نہ پن ۔ نہ گناہ نہ ثواب۔ گھٹ گھٹ سن کا جانے بھیو۔ جو ہر دل کے ساکن کا راز جانتا ہے ۔ او پرکھ ۔ پہلی شخصیت ۔ نرنجن۔ پاک بیداگ۔ دیو ۔ فرشتہ ۔ نام نرنجن راتا۔ جو شخص الہٰی نام پاک میں محو ومجذوب ہے ۔ سوئی پرکھ بدھاتا۔ وہی انسان منصوبہ سا ز ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اندرونی و بیرونی پوشیدہ اور ظاہر تینوں عالموں میں وہی خدا ستا ہے ۔ جو دنیاوی دولت سے بیلاگ ہے ۔ جو دنیاوی تاثرات سے بلند زندگی کے چوتھے درجے کی سمجھ آگئی ۔ کہ ہر دل میں وہ موجود بھی ہے ۔ بلا تاثر بھی ہے وہ سب سے پہلی شخصیت اور بیداغ پاک فرشتہ سیرت ہے ۔ جو انسان بیداغ پاک خدا کے نام سچ حق و حقیقت کا مشتاق و محو و مجذوب ہوگیا وہی منصوبہ ساز انسان ہے ۔
سُنّنو سُنّنُ کہےَ سبھُ کوئیِ ॥
انہت سُنّنُ کہا تے ہوئیِ ॥
انہت سُنّنِ رتے سے کیَسے ॥
جِس تے اُپجے تِس ہیِ جیَسے ॥
اوءِ جنمِ ن مرہِ ن آۄہِ جاہِ ॥
نانک گُرمُکھِ منُ سمجھاہِ ॥੫੨॥
لفظی معنی:
( سن ) سن ۔ وہ حالت جہاں خیالات کی روؤئیں سکان ہوں۔ کہے سب کوئی سارے کہتے ہیں۔ انحت ان آوت ۔ بے آواز کہاں تے ہوئے ۔ کہاں سے پیدا ہوئی ۔ من رتے سے کیسے ۔ جو خیالات کی روؤں سے بیباک ہیں میں محو ہیں سے کیسے وہ کہ سطرح کے ہیں۔ جس نے اپجے جس سے پیدا ہوئے ہیں۔ تس ہی جیسے ۔ اسی مانند ہیں۔ وہ نہ پیدا ہوتے ہیں نہ تناسخ آتا ہے ۔ من سمجھائے ۔ جو دل کو سمجھاتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
ساکن خیالات کی بابت بیان تو سارے کرتے ہیں مگر ایسی حالت کیسے حاصل ہو ۔ جو ایسے حالات میں محو و متاثر ہیں وہ کیسے وہ جس سے پیدا ہوئے ہیں اسی طرح کے ہیں۔ نہ وہ پیدا ہوتے ہیں نہ تناسخ میں پڑتے ہیں۔ اے نانک۔ جو مرشد کےو سیلے سے دل کو راہ راست پر لاتے ہیں۔
نءُ سر سُبھر دسۄےَ پوُرے ॥
تہ انہت سُنّن ۄجاۄہِ توُرے ॥
ساچےَ راچے دیکھِ ہجوُرے ॥
گھٹِ گھٹِ ساچُ رہِیا بھرپوُرے ॥
گُپتیِ بانھیِ پرگٹُ ہوءِ ॥
نانک پرکھِ لۓ سچُ سوءِ ॥੫੩॥
لفظی معنی:
نوسر۔ نو اعضائے ۔ سبھر۔ بھر رک۔ دسوے ۔ مراد ذہن ۔ کو بھرے ۔ تیہہ۔ تب۔ انحت۔ لگاتار بے آواز۔ سن ۔ ساکن حالت۔ وجاویہہ۔ تورے ۔ نوروحانی سنگیت ہوتا ہے ۔ ساچے راچے ۔ صدیوی الہٰی ملاپ سے ۔ اسے ہمیشہ حاضر ناظر دیکھتے ہیں۔ گپتی بانی ۔ کلام کے پوشدیہ راز۔ پرگٹ ۔ ظاہر ۔ پرکھ پہچان۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب انسان کے تمام اعضے الہٰی صبر و شکر سے کوئی خواہشات نہیں رہتے اور زہنی سکون حاصل ہوجاتا ہے ۔ اور دنیاوی دولتوں کے لئے دوڑ دہوپ ختم ہوجاتی ہے ۔ تب الہٰی ملاپ کی صورت پیدا ہوجاتی ہے ۔ تب روحانی وزہنی سکون سے انسان کے ذہنی میں الہٰی ملاپ سے روحانی خوشی کے شادیانے ہونے لگتے ہیں۔ الہٰی ملاپ سے روحانی خوشی کے شادیانے ہونے لگتے ہیں۔ الہٰیملاپ سے خدا کو انسان حآضر ناظر سمجھتا ہے ۔ ہر دلمیں بستا ہے خدا جو کلام پوشیدہ تھا وہ ظاہر ہوجاتا ہے ۔ اے نانک اسے سچے صدیوی سچ کی قدر وقیمت کی پہچان ہوجاتی ہے ۔
سہج بھاءِ مِلیِئےَ سُکھُ ہوۄےَ ॥
گُرمُکھِ جاگےَ نیِد ن سوۄےَ ॥
سُنّن سبدُ اپرنّپرِ دھارےَ ॥
کہتے مُکتُ سبدِ نِستارےَ ॥
گُر کیِ دیِکھِیا سے سچِ راتے ॥
نانک آپُ گۄاءِ مِلنھ نہیِ بھ٘راتے ॥੫੪॥
لفظی معنی:
سہج بھائے ۔ روحانی و ذہنی سکون میں قدرتی طور پر ۔ سکھ ۔ آرام وآسائش۔ جاگے ۔ بیدار۔ نیند نہ سووئے ۔ غفلت نہیں کرتا۔ سن سبد۔ الہٰی روحانی کلام ۔ اپرنپر۔ لا محدود۔ ۔کہتے ۔ کہتے والے ۔ مکت۔ نجات۔ آزاد۔ سبد نستارے ۔ کلام کامیاب بناتا ہے ۔ دیکھیا۔ نصیحت ۔ سبق ۔ واعظ ۔ سچ راتے ۔ حقیقت یعنی خدا میں محو۔ آپ گوائے ۔ خودی غرضی مٹائے بھرا تے ۔ بھٹکن ۔ گمراہی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
روحانی و ذہنی سکون میں الہٰی ملاپ سے آرام و آسائش حاصل ہوتا ہے ۔ مرید مرشد ہمیشہ بیدار رہتا غفلت و لا علمی کی نیند میں نہیں سوتا۔ الہٰی روحانی و ذہنی کلام اس لا محدود اپنا تا ہے ۔ جس کے بیان سے نجات پاتا ہے ۔ اور کلام سے کامیابی حآصل ہوتی ہے ۔ مرشد کے سبق سے خدا سے ان کا پیار ہوگیا ۔ اے نانک۔ اسے خود غرضی اور خودی مٹآ کر بھٹکنا اور گمراہی سے بچ گیئے ۔
کُبُدھِ چۄاۄےَ سو کِتُ ٹھاءِ ॥
کِءُ تتُ ن بوُجھےَ چوٹا کھاءِ ॥
جم درِ بادھے کوءِ ن راکھےَ ॥
بِنُ سبدےَ ناہیِ پتِ ساکھےَ ॥
کِءُ کرِ بوُجھےَ پاۄےَ پارُ ॥
نانک منمُکھِ ن بُجھےَ گۄارُ ॥੫੫॥
لفظی معنی:
کہدھ ۔ بے عقلی ۔ بیوقوفی ۔ چواوے ۔ بولتا ہے ۔ کہتا ہے ۔ کت ۔ کیسے ۔ ٹھائے ۔ ٹھکانہ ۔ تت۔ حقیقت۔ اصلیت ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ چوٹا۔ عذاب۔ سزا۔ راکھے ۔ حفاظت ۔ ت ۔ عزت۔ ساکھے ۔ یقین ۔ اعتبار۔ پاوے پار۔ کامیابی ۔ گوار۔ جاہل۔ بیوقوف ۔ بے عقل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو بیو قوفانہ باتیں کرتا ہے اسے کہاں ٹھکانہ ملتا ہے جو اصلیت نہیں سمجھتا سزا پاتا ہے ۔ فرشتہ موت کی گرفت سے کوئی اس کی حفاظت نہیں کر سکتا ۔ بغیر کلام نہ عزت ملتی ہے نہ اعتبار ہوتا ہے ۔ تب کیسے سمجھے اور کامیابی حاصل کرے اے نانک۔ مرید من خودی پسند جاہل سمجھتا نہیں۔
کُبُدھِ مِٹےَ گُر سبدُ بیِچارِ ॥
ستِگُرُ بھیٹےَ موکھ دُیار ॥
تتُ ن چیِنےَ منمُکھُ جلِ جاءِ ॥
دُرمتِ ۄِچھُڑِ چوٹا کھاءِ ॥
مانےَ ہُکمُ سبھے گُنھ گِیان ॥
نانک درگہ پاۄےَ مانُ ॥੫੬॥
لفظی معنی:
کبدھ ۔ بد عقلی ۔ مٹے ۔ ختم ہو ۔ گر سبد وچار۔ کلام مرشد سمجھنے سے ۔ ستگر بھیٹے ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے ۔ موکھدوآر۔ راہ نجات۔ تت نہ چینے ۔ اصلیت نہ سمجھے ۔ منمکھ جل جائے ۔ مرید من جلتا رہتا ہے ۔ وچھر ۔ جدائی ۔ چوٹا کھائے ۔ سزا پاتا ہے ۔ مانے حکم۔ فرمانبرداری ۔ سبھے گن گیان ۔ سارے اوصاف و دانشمندی ۔ مان ۔ عزت۔ توقیر ۔ وقار۔
ترجمہ معہ تشریح:
کلام مرشد سمجھنے سے بد عقلی بیوقوفی مٹتی ہے ۔ اور سچے مرشد کے ملاپ سے راہ نجات کا پتہ چلتا ہے ۔ حقیقت نہ سمجھنے کی وجہ سے مرید من عذاب پاتا ہے ۔ اور جدائی ملتی ہے فرمانبرداری میں سارے اوصاف و انشمندی ہے ۔ اے نانک بارگاہ الہٰی میں عزت پاتا ہے ۔
ساچُ ۄکھرُ دھنُ پلےَ ہوءِ ॥
آپِ ترےَ تارے بھیِ سوءِ ॥
سہجِ رتا بوُجھےَ پتِ ہوءِ ॥
تا کیِ کیِمتِ کرےَ ن کوءِ ॥
جہ دیکھا تہ رہِیا سماءِ ॥
نانک پارِ پرےَ سچ بھاءِ ॥੫੭॥
لفظی معنی:
ساچ وکھر ۔ حقیقی سودا۔ دھن۔ دولت ۔ پلے ۔ دامن۔ سہج رتا۔ مستقل مزاج۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ پت۔ عزت۔ قیمت۔ قدر ومنزلت۔ سچ بھائے ۔ سچ یا حقیقت کی محبت پیار سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس کے دامن ہو سچ و حقیقت کی دولت ۔ وہ خود اپنی زندگی کامیاب بناتا اور دوسروں کی کامیابی میں امداد کرتا ہے وہ مستقل مزاج رہ کا اصلیت و حقیقت سمجھتا ہے اور عزت پاتاہے ۔ ایسے انسان کی قدروقیمت بیان نہیں ہو سکتی ۔ وہ جدھر نظر دوڑاتا ہے دیدار خدا پات اہے ۔ اے نانک وہ اس زندگی کے دنیاوی سمندر پر عبور حاصل کر لیتا ہے اور خدا کا محبوب ہوجاتا ہے ۔
سُ سبد کا کہا ۄاسُ کتھیِئلے جِتُ تریِئےَ بھۄجلُ سنّسارو ॥
ت٘رےَ ست انّگُل ۄائیِ کہیِئےَ تِسُ کہُ کۄن ادھارو ॥
بولےَ کھیلےَ استھِرُ ہوۄےَ کِءُ کرِ الکھُ لکھاۓ ॥
سُنھِ سُیامیِ سچُ نانکُ پ٘رنھۄےَ اپنھے من سمجھاۓ ॥
گُرمُکھِ سبدے سچِ لِۄ لاگےَ کرِ ندریِ میلِ مِلاۓ ॥
آپے دانا آپے بیِنا پوُرےَ بھاگِ سماۓ ॥੫੮॥
لفظی معنی:
سو سبد۔ وہ کلام واس۔ رہائش ۔ جت ۔ جس کے ۔ ترییئے ۔ بھوجل سنسارو۔ جس کے ذریعے زندگی اس دنیاوی سمندر کو عبور کرکے کامیاب بنائی جاس کتی ہے ۔ ترے ست ۔ الگل۔ دس انگل ۔ وائی ۔ ہو۔ تس ۔ اسے ۔ کون ادھارو۔ کونسا سہارا ہے ۔ بوے کھیلے استھر ہووے ۔ وہ کونسی طاقت یا اشیا ہے ۔ جو اسنان کےا ندر بولتی کھیلتی ہے پائیدار ہو ۔ کیونکہ الکھ لکھائے ۔ اس ہستی کو جو انسانی عقل و ہوش سے بعد اور بلند و بالا ہے کیسے سمجھ آئے ۔ پرنوے ۔ عرض گذارتا ہے ۔ سن سوامی ۔ اے آقا سن۔ سبد لولاگے کلام سے پیار ہو ندری ۔ نگاہ شفقت و عنایت ۔ دانا۔ دانشمند ۔ بینا۔ دور اندایش۔
ترجمہ معہ تشریح:
سوال : جس کلام کے ذریعے اس دنیاوی سمندر کو عبور کیا جاتا ہے اسکا ٹھکانہ کہاں ہے ۔ سانس کی منہ سے باہر وسانگل کی پروا ہے تو اسکا آسرا کیا ہے انسان کے اندر جو ہستی بولتی اور کھیلتی ہے وہ کیسے مستقل ہو سکتی ہے جب کہ اس کی کوئی شکل وصورت ہی نہیں۔ اے میرے آقا سنیئے کہ سچے خدا کی بات سنکر دل کو کیسے سمجھائے ۔
جواب۔ مرید مرشد ہوکر کلام مرشد کے ذریعے سچے خدا سے محبت ہوجاتی ہے ۔ تب خدا اپنی نظر عنایت و شفقت سےا پنے ساتھ ملا لیتا ہے ۔ کیونکہ وہ دانشمند بھی ہے اور دور اندیش بھی اور انسان بلند قسمت سے اس میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
سُ سبد کءُ نِرنّترِ ۄاسُ الکھنّ جہ دیکھا تہ سوئیِ ॥
پۄن کا ۄاسا سُنّن نِۄاسا اکل کلا دھر سوئیِ ॥
ندرِ کرے سبدُ گھٹ مہِ ۄسےَ ۄِچہُ بھرمُ گۄاۓ ॥
تنُ منُ نِرملُ نِرمل بانھیِ نامد਼ منّنِ ۄساۓ ॥
سبدِ گُروُ بھۄساگرُ تریِئےَ اِت اُت ایکو جانھےَ ॥
چِہنُ ۄرنُ نہیِ چھائِیا مائِیا نانک سبدُ پچھانھےَ ॥੫੯॥
لفظی معنی:
نرنتر ۔ لگاتار۔ داس ۔ ٹھکانہ ۔ الکھ ۔ حساب سے بعید ۔ سوئی۔ وہی ۔ پون۔ سانس۔ سن۔ ساکن خدا۔ نواسا۔ رہائش ۔ سن نواسا۔ الہٰی نواس۔ اکل کلا۔ کلا رہت کلا۔ ہستی سے بغیر ہستی ۔ دھر۔ آسرا۔ ندر۔ نگاہ شفقت ۔ سبد گھٹ ۔ میہہوسے ۔ نگاہ شفقت سے سبق و سبد دل میں بستا ہے ۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ گمراہی ۔ تن من۔ دل وجان۔ ذہن و جسم۔ نرمل۔ پاک۔ نرمل بای ۔ پاک کلام ۔ نامو من وسائے ۔ خدا کا نام سچ حق وحقیقت دل میں بسائے ۔ سبد گر ۔ کلام مرشد بھو ساگر ۔ خوفناک سمندر۔ ات ات ۔ یہاں وہاں مرا ہر جگہ ۔ چہن ورن ۔ شکل وصورت ۔ نشانی ۔ سبد ۔ پچھانے ۔ کلام سے پتہ چلتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہ کلام لگاتار برابر بستا ہے جو حساب سے بعید جدھر نظر جاتی ہے وہ وہاں ہے ۔ سانس یا نزدگی خدا کے ہاتھ ہے جو بلا ہستی کے ہستی ہے وہی ہستی اسکا سہارا ہے ۔ الہٰی نظر عنایت و شفقت سے سبق وکلام دل میں بستا ہے اور دل سے وہم وگمان اور گمراہی جاتی ہے ۔ اسکا دل وجان پاک اور کلام پاک ہوجات اہے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بستی ہے ۔ کلام مرشد سے اس دنیاوی سمندر پر عبور حاصل ہوتا ہے ۔ اور وہ ہر جگہ اسے پہچانتا ہے اس پر دنیاوی دولت اپنا تاثر نہیں پا سکتی ۔ اے نانک جسے کلام کی سمجھ ہے ۔
ت٘رےَ ست انّگُل ۄائیِ ائُدھوُ سُنّن سچُ آہارو ॥
گُرمُکھِ بولےَ تتُ بِرولےَ چیِنےَ الکھ اپارو ॥
ت٘رےَ گُنھ میٹےَ سبدُ ۄساۓ تا منِ چوُکےَ اہنّکارو ॥
انّترِ باہرِ ایکو جانھےَ تا ہرِ نامِ لگےَ پِیارو ॥
سُکھمنا اِڑا پِنّگُلا بوُجھےَ جا آپے الکھُ لکھاۓ ॥
نانک تِہُ تے اوُپرِ ساچا ستِگُر سبدِ سماۓ ॥੬੦॥
لفظی معنی:
ترے ست انگ لوائی ۔ سانس سانس۔ اووہو۔ اے جوگی ۔ سن سچ ۔ آزاد۔ بے اواز الہٰی نام سچ حق و حقیقت ہی اصلی سچا کھتا ہے ۔ تت وروے ۔ حقیقت کی چھان بین ۔ چینے ۔ پہچان ۔ الکھ ۔ پارو ۔ اس لا محدود ہستی کو جو انسانی عقل و ہوش سے عبعد ہے ۔ ترے گن ۔ دنیاوی تین اوصاف۔ ترقی کی خواہش۔ رجو گن حسد کینہ بغض ۔ گموگن ۔ دنیاوی جھنجھٹوں سے آزادی ۔ سوگن۔ سبد من بسائے ۔ سبق دل میں بسائے ۔ اہنکارو۔ غرور۔ تکبر۔ اڑا ۔ ناک بائیں طرف کی ناڑی یا شریان ۔ پنگلا۔ دائیں ناڑی ۔ سکھمنا۔ درمیانی شریان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے جوگی دس انگل سانسوں کی خوراک ساکن سچا خدا ہے مراد سچ حق و حقیقت الہٰی نام ذہن نشین کرنا ہے اور یہی زندگی کا آسرا ہے جو انسان مرید مرشد ہوکر اسے اپنا نصب العین بنا لیتا ہے ۔ وہ حقیقت پا لیتا ہے اسے لا محدود و ہستی کی پہچان ہوجاتی ہے ۔ جو انسان سبق و کلام مرشد ذہن نشن کر لیتا ہے اسکا غرور و تکبر مٹ جاتا ہے ۔ دنیاوی اوصاف اور جھمیلے مٹ جاتے ہیں اور اس نے ہر طرف جدھر نظرجاتی ہے الہٰی نور بستا دکھائی دیتا ہے اس طرح اسے الہٰی نام سچ حق و حقیقت سے محبت اور پیار ہوجاتا ہے تب اسے اس اڑا سکھنیا پنگلا کی سمجھ آجاتی ہے کہ خداوند کریم ان طریقوں سے اوپر ہے اور کلام مرشد سے اس میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔
من کا جیِءُ پۄنُ کتھیِئلے پۄنُ کہا رسُ کھائیِ ॥
گِیان کیِ مُد٘را کۄن ائُدھوُ سِدھ کیِ کۄن کمائیِ ॥
بِنُ سبدےَ رسُ ن آۄےَ ائُدھوُ ہئُمےَ پِیاس ن جائیِ ॥
سبدِ رتے انّم٘رِت رسُ پائِیا ساچے رہے اگھائیِ ॥
کۄن بُدھِ جِتُ استھِرُ رہیِئےَ کِتُ بھوجنِ ت٘رِپتاسےَ ॥
نانک دُکھُ سُکھُ سم کرِ جاپےَ ستِگُر تے کالُ ن گ٘راسےَ ॥੬੧॥
لفظی معنی:
جیو۔ زندگی ۔ پون ۔ ہوا مراد۔ سانس ۔ کہارس کھائی ۔کہا ں سے خوراک ملتی ہے ۔ مدرا۔ اصول۔ طریقہ ۔ سدھ ۔ جوگی ۔ کمائی۔ کار ۔ رس۔ لطف۔ مزہ ۔ ہونمے پیاس۔ خود پسندی کی تشنگی ۔ خواہش۔ سبد رتے ۔ کلام میں محو۔ انمرت رس۔ آب حیات کا لطف ۔ روحانی واخلاقی زندگی کا مزہ ۔ اگھائی ۔ سیر ۔ رجے ۔ کون بدھ ۔ کونسی سمجھ ۔ استھر۔ مستقل مزاج۔ ترپتا سے ۔ تسلی ۔ سم ۔ برابر۔ گراسے ۔ لقمہ ۔ گراس ۔ کھانا۔
ترجمہ معہ تشریح:
من کی زندگی سانس یا ہوا کہلاتی ہے تو ہوا یا سانس کس کے سہارے ہیں۔ ابے جوگی تعلیم علم یا سمجھ کے لئے کونسا طریقہ ہے ۔ جوگی کیا پاتا اور کماتا ہے ۔ سچے مرشد کے کلام و سبق کے بغیر نہ زندگی مزید ار بنتی ہے اور نہ خودی کا احساسات مٹتا ہے جنکو کلام مرشد سے محبت ہے آب حیات یعنی روحانی اخلاقی زندگی کا لطف اٹھاتے ہیں اور سچے صدیوی خدا میں بلا خواہشات پر سر محو ومجذوب رہتے ہیں۔ وہ کونسی دانشمندی اور سمجھ ہے جس سے مستقل مزاجی حاصل ہوتی ہے ۔ وہ کونسا کھانا ہے جس سے صبر و شکر حاصل ہوتا ہے ۔ مراد خواہشات مٹتی ہیں۔ اے نانک۔ جب آرام و آسائش و عذاب کا احساس نہیں رہتا انسان برابر سمجھتا ہے مراد الہٰی رضا میں راضی رہتا ہے تو موت اسے اپنا لقمہ نہیں بناتی مراد موت کا خوف دور ہوجاتا ہے ۔
رنّگِ ن راتا رسِ نہیِ ماتا ॥
بِنُ گُر سبدےَ جلِ بلِ تاتا ॥
بِنّدُ ن راکھِیا سبدُ ن بھاکھِیا ॥
پۄنُ ن سادھِیا سچُ ن ارادھِیا ॥
اکتھ کتھا لے سم کرِ رہےَ ॥
تءُ نانک آتم رام کءُ لہےَ ॥੬੨॥
لفظی معنی:
رنگ ۔ پریم پیار۔ راتا۔ اپنیائیا۔ محو ہوا۔ رس۔ لطف۔ ماتا۔ مست۔ خوشباش۔ جل بل تاتا۔ حسدو کینہ کی آگ مین جلتا رہتا ہے ۔ بند ۔ تخم۔ شہوت پر ضبط۔ بھاکھیا۔ بیان کیا ۔ پون نہ سادھیا۔ زندگی میں برداشت کا مادہ پیدا نہیں کیا۔ مستقل مزاج نہ ہوا۔ سانس پر قابو نہیں۔ سچ نہ ارادھیا۔ حقیقی سچ مراد خڈا دل میں نہیں بسائیا۔ اکتھ کتھا۔ جسکا ذکر بیان سے باہر ہے ۔لے ۔ پاکر۔ سم کر رہے ۔ متواتر رہے ۔ مراد عذاب و آسائش کو یکساں سمجھے ۔ تو ۔ تب ۔ آتم رام کو لہے ۔ روحانیت حاصل کر لی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
پریم پیار کے بغیر لطف نہیں لے سکتا ۔ بغیر سبق و کلام یا رہبری کے حسد اور کینے میں عذاب پاتا ہے ۔ جس نے کلام بیان نہیں کیا تخم پر ضبط نہیں رکھا۔ جس نے خدا کی عبادت نہیں کی پرانا یام کا کیا فئادہ ۔ اے نانک اگر خدا کی حمدوثناہ کرکے عذاب و آسائش کو ایک جیسا سمجھ کر زندگی بسر کرے تو روحانتی حاصل کر لیتا ہے ۔
گُر پرسادیِ رنّگے راتا ॥
انّم٘رِتُ پیِیا ساچے ماتا ॥
گُر ۄیِچاریِ اگنِ نِۄاریِ ॥
اپِئوُیِ پیِئو آتم سُکھُ دھاریِ ॥
سچُ ارادھِیا گُرمُکھِ ترُ تاریِ ॥
نانک بوُجھےَ کو ۄیِچاریِ ॥੬੩॥
لفظی معنی:
گر پر سادی۔ رحمت مرشد سے ۔ رنگے راتا۔ پیار میں محو۔ انمرت ۔ آبحیات ۔ یعنی ایسانی پانی جس سے زندگی روحانی یا اخلاقی بنتی و ملتی ہے ۔ ساچے ماتا۔ سچے صدیوی خدا میں محو ومجذوب۔ اپیو۔ آبحیات۔ آتم سکھ ۔ روحانی یا ذہنی سکون ۔ دھاری ۔ پائیا۔ سچ ارادھیا۔ الہٰی بندگی ۔ یادوریاض۔ تر تاری ۔ کامیابی حاصل کر۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ کو ۔کوئی ہی ۔ ویچاری ۔ وچار کرنے والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
رحمت مرشد سے الہٰی پریم پیار سے متاثر ہو جاتا ہے وہ آبحیات پی کر الہٰی پیار میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے جس نے مرشد سے سمجھ لیا اس نے اپنی خواہشات کی آگ و تپش مٹا دی ۔ اس نے اب حیات پی لیا اس نے روحانی یا ذہنی سکون پائیا۔ اس نے خدا کی عبادت و بندگی کی اور زندگی کا منشاو مقصد حاصل کیا اور زندگی کامیاب بنائی ۔ کسی کو ہی اس بات کی ہوشمند کو ہی سمجھ ہے ۔
اِہُ منُ میَگلُ کہا بسیِئلے کہا بسےَ اِہُ پۄنا ॥
کہا بسےَ سُ سبدُ ائُدھوُ تا کءُ چوُکےَ من کا بھۄنا ॥
ندرِ کرے تا ستِگُرِ میلے تا نِج گھرِ ۄاسا اِہُ منُ پاۓ ॥
آپےَ آپُ کھاءِ تا نِرملُ ہوۄےَ دھاۄتُ ۄرجِ رہاۓ ॥
کِءُ موُلُ پچھانھےَ آتمُ جانھےَ کِءُ سسِ گھرِ سوُرُ سماۄےَ ॥
گُرمُکھِ ہئُمےَ ۄِچہُ کھوۄےَ تءُ نانک سہجِ سماۄےَ ॥੬੪॥
لفظی معنی:
سیگل۔ ہاتھی ۔ مراد غرور و تکبر سے ہے ۔ بسئیلے ۔ بستا ہے ۔ پونا۔ ہوا۔ سانس۔ اودہو۔ جوگی ۔ فقیر۔ بھونا۔ بھٹکن۔ گمراہی ۔ تج گھر۔ اصلی ٹھکانے ۔ ذہن نشین ۔ آپے آپ کھائے ۔ خود غڑضی ۔ نرمل۔ پاک۔ بیلاگ۔ دنیاوی تاثرات سے متاثر نہ ہو ۔ دھاوت۔ بھٹکتا ۔ درج رہائے ۔ رکتا ہے رکاوٹ پڑتی ہے ۔ کیؤ مو ل پچھانے ۔ اپنی اصلیت ۔ آغاز۔ بنیاد ۔ آتم ۔ روح۔ کیؤ س گھر سور سماوے ۔ گمراہ اور جاہل ذہن ۔ علم و ہنر سے روش ہو۔ سہج سماوے ۔ روحانی وزہنی سکون پاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مست ہاتھی کی طرح غرور تکبر سے مخمور من کہاں بستا ہے اور یہ سانس کہاں رہتے ہیں اے جوگی یہ کلام کہاں بستا ہے جس کے ذریعے من کی دوڑ دہوپ اور بھٹکن مٹتی ہے ۔ اگر انسان پر نظر عنایت و شفقت خدا کرے تو مرشد سے ملاپ کراتا ہے ۔ جس سے ذہن نشین ہوتا ہے اور حقیقت سمجھتا ہے خود غرضی اور خوئشتا دور کرکے تب ذہن دل و دماغ پاک ہوجاتا ہے اور بھٹکتا مین دوڑ دہوپ سے رک جات اہے ۔ انسان اپنی بنیاد جس سے وہ پیدا ہوا ہے پہچا کیسے کرے؟ اور اپنی روح کو کیسے سمجھے اور کیسے ذہن روشن ہو مراد اس اصلیت کی خبر پائے آگاہ ہو ۔ اے نانک۔ مرید مرشد ہوکر ذہن سے خودداری و خود غرضی مٹائےتبھی روحانی و ذہنی سکون ملتا ہے ۔
اِہُ منُ نِہچلُ ہِردےَ ۄسیِئلے گُرمُکھِ موُلُ پچھانھِ رہےَ ॥
نابھِ پۄنُ گھرِ آسنھِ بیَسےَ گُرمُکھِ کھوجت تتُ لہےَ ॥
سُ سبدُ نِرنّترِ نِج گھرِ آچھےَ ت٘رِبھۄنھ جوتِ سُ سبدِ لہےَ ॥
کھاۄےَ دوُکھ بھوُکھ ساچے کیِ ساچے ہیِ ت٘رِپتاسِ رہےَ ॥
انہد بانھیِ گُرمُکھِ جانھیِ بِرلو کو ارتھاۄےَ ॥
نانکُ آکھےَ سچُ سُبھاکھےَ سچِ رپےَ رنّگُ کبہوُ ن جاۄےَ ॥੬੫॥
لفظی معنی:
نہچل ۔ مستقل۔ بردے ۔ دل ۔ ذہن۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ مول۔ بنیاد۔ نابھ۔ نابھی ۔ دھنی ۔ پون۔ سانس۔ کھوجت ۔ تلاش کرنے پر ۔ تت ۔ اصلیت ۔ حقیقت۔ سوسبد۔ وہ کلام۔ نرنتر ۔ لگاتار۔ تج گھر آچھے ۔ ہر دلمیں بستا ہے ۔ تربھون جوت۔ تینوں عالموں کی روشنی ۔ سبد لہے ۔ حاصل ہوتی ہے ۔ بھوکھ ساچے کی ۔ خدا کی تمنا ۔ کھاوے دوکھ ۔ عذاب مٹاتی ہے ۔ ساچے ہی ترپتاس رہے ۔ اس سچے خدا سے ہی پیاس بجھتی ہے ۔ انحد بنای ۔ وہ روحانی کلام جو ذہنی یا روحانی پیاس بجھتی ہے ۔ انحد بانی ۔ وہ روحانی کلام جو زہنی یا روحانی مخمون جو ذہنی یکسوئی سے برآمد ہوتا ہے ۔ جسکا صرف احساس ہوتا ہے ۔ روحانی سکون میں ذہنی سکون کی رؤ۔ گورمکھ جانی ۔مرید مرشد ہوکر اس کی پہچان ہوتی ہے ۔ بر لوکو ارتھاوے ۔ کوئی ہی اسکا مطلب جانتا ہے ۔ آکھے ۔ کہتاہے ۔ سچ سبھاکھے ۔ سچ کہتاہے ۔سچ رچے ۔ حقیقت۔ اختیار کرنے پر ۔ رنگ ۔ پیار ۔ پریم۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب یہ من مستقل مزاج ہوجاتاہے تو اسے مرید مرشد اپنی بنیاد و آصلیت کی سمجھ آتی ہے پتہ چلتا ہے پرانوں یا سانوں کا گھر یا ٹھکانہ نا بھی یا دھنی ہے ۔ مرید مرشد ہوکر انسان کی اصلیت کا پتہ چلتا ہے ۔ وہ کلام اپنے اصلی گھر ذہن نشین رہتا ہے اور اس شبد یا کلام سے تینوں عالموں کے نور کا پتہ چلتاہے ۔ الہٰی ملاپ کی امنگ سے عذاب مٹا ہے اور تسلی و تسکین حاصل ہوتا ہے ۔ لگاتار زندگی کی روش کی سمجھ مرید مرشد ہو سمجھ آتی ہے اور کوئی انسان ہی اسکا مطلب سمجھتا ہے ۔ نانک بکوئد ۔ سچ وہی کہتا ہے کہ سچ اپنا کر اسکا پیار پریم کبھی جاتا نہیں۔
جا اِہُ ہِردا دیہ ن ہوتیِ تءُ منُ کیَٹھےَ رہتا ॥
نابھِ کمل استھنّبھُ ن ہوتو تا پۄنُ کۄن گھرِ سہتا ॥
روُپُ ن ہوتو ریکھ ن کائیِ تا سبدِ کہا لِۄ لائیِ ॥
رکتُ بِنّدُ کیِ مڑیِ ن ہوتیِ مِتِ کیِمتِ نہیِ پائیِ ॥
ۄرنُ بھیکھُ اسروُپُ ن جاپیِ کِءُ کرِ جاپسِ ساچا ॥
نانک نامِ رتے بیَراگیِ اِب تب ساچو ساچا ॥੬੬॥
لفظی معنی:
ہردا ۔ ذہن ۔ دیہہ ۔ جسم۔ تو۔ تب۔ سن ۔ ساکن مراد خدا ۔ بیراگ ۔ طارق۔ نابھ ۔ دھنی ۔ استھنبھ ۔ آسرا۔ پون۔ سانس۔ روپ ۔ شکل۔ ریکھ ۔ نشانی ۔ لکیر۔ سبد۔ کلام۔ لو۔ محوئیت۔ محبت۔ رکت بند۔ لہو۔ خون اور ہڈیوں۔ مڑھی ۔ جسم۔ مت۔ اندازہ ۔ قیمت ۔ قدر۔ درن۔ ذات ۔ بھیکھ ۔ پہراوا۔ جاپی ۔ سمجھ ۔ کیوکر ۔ کس طرح سے ۔ جا پس ساچا۔ سچا خدا کو کیسے سمجھا جا سکتا ہے ۔ نام رتے ۔ سچ حق و حقیقت بنا کر محو ہونسے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب یہ ذہن وجسم نہ تھا تو یہ روح یا ( یہ بیداری کی طاقت) کہاں رہتی تھی یہ من کہاں رہتا تھا ۔ جب نہ دھنی تھی نہ کوئی ٹھکانہ یا آسرا تھا تو یہ سانس کہاں رہتے تھے ۔ جب کوئی شکل و صورت یا نشانی تک نہ تھی تو کلام کس میں محو تھا ؟ جب تخم وخون سے پیدا ہوا جسم نہ تھا تو اس لا محدود اور اندازے و شمار سے بعد تو یہ من اس سے کیسے اپنے خدا سے پیار کرتا تھا ۔ لو لگاتا تھا ۔ جس خدا کی نہ کوئی شکل وصورت ہے نہ کوئی نشانی کا پتہ چلتا ہے تو اس کی پہچان کیسے ہو سکتی ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت میں محو ومجذوب ہر وقت خدا دائم قائم معلوم ہوتا ہے ۔ مراد اگر اوصاف الہٰی میں دھیان لگائین تو ہر وقت دیدار ہوتاہے ۔
ہِردا دیہ ن ہوتیِ ائُدھوُ تءُ منُ سُنّنِ رہےَ بیَراگیِ ॥
نابھِ کملُ استھنّبھُ ن ہوتو تا نِج گھرِ بستءُ پۄنُ انراگیِ ॥
روُپُ ن ریکھِیا جاتِ ن ہوتیِ تءُ اکُلیِنھِ رہتءُ سبدُ سُ سارُ ॥
گئُنُ گگنُ جب تبہِ ن ہوتءُ ت٘رِبھۄنھ جوتِ آپے نِرنّکارُ ॥
ۄرنُ بھیکھُ اسروُپُ سُ ایکو ایکو سبدُ ۄِڈانھیِ ॥
ساچ بِنا سوُچا کو ناہیِ نانک اکتھ کہانھیِ ॥੬੭॥
لفظی معنی:
سن۔ ساکن خدا۔خیالات ۔ روؤں یا لہرون سے بیلاگ۔ تج گھر ۔ ذہن نشین ۔ انسراگی ۔ پیار میں محو۔ اکللین ۔ جسکا کوئی خاندان یا قبیلہ نہ ہو۔ سبد سو سار۔ حقیقت جو کلام کی بنیاد ہے ۔ گون ۔ زمین۔ گگن ۔ آسمان۔ تربھون۔ تینوں عالم ۔ جوت۔ نور۔ آپےنرنکار۔ بلااکار خدا۔ وڈانی ۔ خیران کرنے والی ۔ ساچ۔ سچے خدا صدیوی سچ ۔ سوچا۔ پاک۔ پائیس۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے جوگی جب نہ ذہن و مغز تھا نہ جسم تھا تب طارق من یا روح خدا مین مجذوب تھی ۔ جب دھنی اور اس گرد آسرا نہیں تھا تب سانس الہٰی پریمی ہوکر اپنے اصلی منبع خڈ امیں مجذوب تھے ۔ جب عالم کی کوئی شکل وصورت نہ تھی وہ بنیادی کلام اس بغیر خاندان و قبیلہ خدا میں مجذوب تھا جب نہ زمین تھی نہ آسمان تھا تب لا حجم وجسم خود بخود تھا ۔ تب وہی فرقہ ذات و شکل لفظ خدا تھا۔ اے نانک۔ صدیوی سچ قائم دائم خدا کے بگیر جس کی شکل وصورت اس کی اوصاف میں کوئی بیان ہیں کر سکتا ۔
کِتُ کِتُ بِدھِ جگُ اُپجےَ پُرکھا کِتُ کِتُ دُکھِ بِنسِ جائیِ ॥
ہئُمےَ ۄِچِ جگُ اُپجےَ پُرکھا نامِ ۄِسرِئےَ دُکھُ پائیِ ॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ گِیانُ تتُ بیِچارےَ ہئُمےَ سبدِ جلاۓ ॥
تنُ منُ نِرملُ نِرمل بانھیِ ساچےَ رہےَ سماۓ ॥
نامے نامِ رہےَ بیَراگیِ ساچُ رکھِیا اُرِ دھارے ॥
نانک بِنُ ناۄےَ جوگُ کدے ن ہوۄےَ دیکھہُ رِدےَ بیِچارے ॥੬੮॥
لفظی معنی:
کت بدھ۔ کس طریقے سے ۔ جگ اپجے ۔ عالم پیدا ہوتا ہے ۔ ونس مٹے ۔ ہونمے ۔ خود غرضی ۔ خود پسندی ۔ نام وسریئے ۔ اصلیت و حقیقت ۔ پھول کر ۔ دکھ ۔ عزاب۔ تکلیف ۔ گیان ۔ علم وانش۔ تت۔ حقیقت۔ اصلیت۔ ہونمے سبد جلائے ۔ خودی ۔ سبق و کلام سے مٹائے ۔ نرمل۔ پاک۔ بانی ۔ بول ۔ کلام۔ اردھارے ۔ دل میںبسا کر ۔ جوگ۔ زندگی کی منزل مقصود ۔ روے و چارے ۔ دلمیں سوچ سمجھ کر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان کس طرح سے یہ دنیا پیدا ہوتی ہے اور کس طرح کس کس عذاب و تکلیف کی وجہ سے مٹ جاتا ہے ۔؟
اے انسان خودی تکبر خود غرضی میں پیدا ہوتا ہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت کو بھلا کر عذاب پاتا ہے ۔ مرید مرشد ہوکر انسان اصلیت کو سمجھتا ہے اور سبق ق وواعظ اور کلام سے خودی مٹاتاہے ۔ تب اسکا دل وجان پاک اور کلام پاک ہوجاتا ہے اور حقیقت اپناتا ہے ۔ الہٰی نام کا مشتاق و متوالا ہوکر الہٰی نام سچ و حقیقت کا دلدادہ ہوکر محو ومجذوب رہتا ہے ۔ اےنانک۔ بغیر الہٰی نام سچ و حقیقت کے بگیر زندگی کی منزل مقصود کبھی حاصل نہیں ہو سکتی د ل میں سوچ سمجھ اور خیال دوڑا کر دیکھ لو
گُرمُکھِ ساچُ سبدُ بیِچارےَ کوءِ ॥
گُرمُکھِ سچُ بانھیِ پرگٹُ ہوءِ ॥
گُرمُکھِ منُ بھیِجےَ ۄِرلا بوُجھےَ کوءِ ॥
گُرمُکھِ نِج گھرِ ۄاسا ہوءِ ॥
گُرمُکھِ جوگیِ جُگتِ پچھانھےَ ॥
گُرمُکھِ نانک ایکو جانھےَ ॥੬੯॥
لفظی معنی:
ساچ سبد۔ سچے صدیوی کلام خدا۔ وچارے ۔ سمجھتا۔ سچ بانی ۔ سچا کلام۔پرگٹ۔ ظہور پذیر ۔ من بھیجے ۔ من متاثر ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ تج گھر۔ ذہ نشین۔ جوگی ۔ جس نے زندگی کی روحانی منزل پر پہنچ حاصل کر لی ہو۔ ایک وجانےاور واحد خدا کی ہستی کو پہچانے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کوئی ہی مرید مرشد ہوکر حقیقت پر مبنی سچے کلام کو سوچتا اور سمجھتا ہے ۔ مرشد کے وسیلے سے الہٰی بانی ظہور پذیر ہوتی ہے ۔ مرید مرشد کا دل متاثر ہوتا ہے مگر اسے کوئی ہی سمجھتا ہے ۔ مرید مرشد ذہن نشین رہتا ہے ۔ مرید مرشد روحانیت کی منزل و مقصد اور طریقہ کار جانتا ہے ۔ اے ناک۔ مرید مرشد و حدانیت کو سمجھتا ہے ۔
بِنُ ستِگُر سیۄے جوگُ ن ہوئیِ ॥
بِنُ ستِگُر بھیٹے مُکتِ ن کوئیِ ॥
بِنُ ستِگُر بھیٹے نامُ پائِیا ن جاءِ ॥
بِنُ ستِگُر بھیٹے مہا دُکھُ پاءِ ॥
بِنُ ستِگُر بھیٹے مہا گربِ گُبارِ ॥
نانک بِنُ گُر مُیا جنمُ ہارِ ॥੭੦॥
لفظی معنی:
سیوے ۔ خدمت کے ۔ جوگ ۔ الہٰی وصل وملاپ ۔ بھیٹے ۔ ملاپ ۔ مکت ۔ نجات ۔ نام پائیا نہ جائے ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت حاصل نہیں ہوتا۔ گربھ ۔ غرور ۔ غبار۔ جہالت کا اندھیرا ۔ بن گر۔ بغیر مرشد۔ موا جنم ہار۔ انسانی زندگی میں شکست خوردہ ہوکر روحانی موت ہوئی ۔
ترجمہ معہ تشریح: س
چے مرشد کی خدمت کے بگیر مراد سبق پر عمل کئے بغیر روھانی منزل و مقصد حاصل نہیں ہو سکتا ۔ سچے مرشد کے ملاپ کے بغیر نجات یا دنیاوی دولت کی غلامی مٹ نہیں سکتی ۔ نہ ہی الہٰی نام سچ حق و حقیقت حاصل نہیں ہوتا۔ بغیر ملاپ بھاری جہالت کے اندھیرے میں انسان مغرور رہتا ہے اور زندگی کے کھیل میں شکست کھاتا ہے اور روحانی موت مرتا ہے ۔
گُرمُکھِ منُ جیِتا ہئُمےَ مارِ ॥
گُرمُکھِ ساچُ رکھِیا اُر دھارِ ॥
گُرمُکھِ جگُ جیِتا جمکالُ مارِ بِدارِ ॥
گُرمُکھِ درگہ ن آۄےَ ہارِ ॥
گُرمُکھِ میلِ مِلاۓ سد਼ جانھےَ ॥
نانک گُرمُکھِ سبدِ پچھانھےَ ॥੭੧॥
لفظی معنی:
اردھار۔ ذہن نشین ۔ جمکال ۔ فرشتہ موت۔ بدار۔ پٹک کر ۔ درگیہہ۔ بارگاہ خدا ۔ ہار ۔ شکست ۔ سو۔ وہ ۔ جانے ۔ سمجھتا ہے ۔ سبد پچھانے ۔ کلام سے اس کی پہچان کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید مرشد خود غرضی ختم کرکے اپنے دل کو قابون یا زیر ضبط کر لیتا ہے ۔ روحانی موت مٹا کر سچ و حقیقت مراد خدا دلمیں بسا لیتا ہے ۔ یہ دنیاوی فتح ہے اسے بارگاہ الہٰی میں شکست نہیں ہوتی ۔ مرید مرشد ملاپ الہٰی کراتا جس کا راز وہ ہی جانتا ہے ۔ اے نانک۔ مرید مرشد کلام سے پہچانتا ہے ۔
سبدےَ کا نِبیڑا سُنھِ توُ ائُدھوُ بِنُ ناۄےَ جوگُ ن ہوئیِ ॥
نامے راتے اندِنُ ماتے نامےَ تے سُکھُ ہوئیِ ॥
نامےَ ہیِ تے سبھُ پرگٹُ ہوۄےَ نامے سوجھیِ پائیِ ॥
بِنُ ناۄےَ بھیکھ کرہِ بہُتیرے سچےَ آپِ کھُیائیِ ॥
ستِگُر تے نامُ پائیِئےَ ائُدھوُ جوگ جُگتِ تا ہوئیِ ॥
کرِ بیِچارُ منِ دیکھہُ نانک بِنُ ناۄےَ مُکتِ ن ہوئیِ ॥੭੨॥
لفظی معنی:
نیڑا۔ فیصلہ ۔ منسو۔ خلاصہ ۔ جوگ ۔ سدھی ۔ روحانیت ۔ راتے ۔ محویت ۔ اپنا کر۔ اندن ۔ دن رات۔ روز و شب۔ ماتے ۔ مست۔ محو۔ پرگٹ۔ ظاہر۔ سجوہی ۔ سمجھ ۔ بھیکھ ۔ پاکھنڈ۔ دکھاوا۔ مظاہر۔ کھوآئی ۔ گمراہ ۔ جوگ جگت۔ روحانیت کا طریقہ ۔ مکت ۔نجات۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے جوگی فقیر سارے کلام و واعظ کا فیصلہ نتیجہ سن کر بغیر الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے روھانیت یا وصل الہٰی حاصل نہیں ہو سکتا ۔ جو الہٰی نام سچ و حقیقت کے متوالے ہیں۔ اور روز و شب اس میں محو رہتے ہیں۔ آرام و آسائش پاتے ہیں نام ہی سے ہر ایک ظہور میں آتا ہے اور نام ہی سے سمجھ و دانش ملتی ہے ۔ جو الہٰی نام سچ و حقیقت چھوڑ کر بہت سے دکھاوے کرتے وہ خدا کے ہی گمراہ کئے ہوتے ہیں۔ اے جوگی سچا مرشد ہی نام یا سچ و حقیقت دیتا اور بتلاتا ہے یہی روحانی منزل حاصل کر نیکا طریقہ ہے اے نانک دل میں سوچو سمجھو الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے بغیر خود غرضی سے نجات حاصل نہیں ہوتی ۔
تیریِ گتِ مِتِ توُہےَ جانھہِ کِیا کو آکھِ ۄکھانھےَ ॥
توُ آپے گُپتا آپے پرگٹُ آپے سبھِ رنّگ مانھےَ ॥
سادھِک سِدھ گُروُ بہُ چیلے کھوجت پھِرہِ پھُرمانھےَ ॥
ماگہِ نامُ پاءِ اِہ بھِکھِیا تیرے درسن کءُ کُربانھےَ ॥
ابِناسیِ پ٘ربھِ کھیلُ رچائِیا گُرمُکھِ سوجھیِ ہوئیِ ॥
نانک سبھِ جُگ آپے ۄرتےَ دوُجا اۄرُ ن کوئیِ ॥੭੩॥੧॥
لفظی معنی:
گت ۔ حالات۔ مت ۔ شمار۔ اندازہ۔ جانیہہ۔ سمجھتا ہے جانتا ہے ۔ آکھ وکھانے ۔ کہے اور بیان کرے ۔ گپتا۔ پوشدہ ۔ پرگٹ۔ ظاہر۔ رنگ۔ پریم پیار۔ مانے ۔ لطف لیتا ہے ۔ سادھک ۔ حصول کے لئے کوشاں۔ سدھ ۔ جنہوں نے منزل پالی ہے ۔ فرمانے ۔ زیر فرمان۔ حکم میں۔ مانگیہہ نام ۔ نام مانگتے ہیں۔ بھکھیا۔ بھیک۔ خیرات۔ ابناسی ۔ لافناہ ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ آپےدرے ۔ از خود۔ خود بخود۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا اپنی وسعت و بلند ی عظمت اور قدروقیمت تو ہی جانتا اور سمجھتا ہے تو ظاہر بھی ہے اور پوشیدہ بھی اور ہر طرح کے پریم پیار کا لطف اُٹھاتا ہے ۔ تیرے وصل و دیدار کے لئے کوشاں اور منزل یافتہ مرشد اور مریدان مرشد تیرے ہی زیر فرمان تیری جستجو کر رہے ہیں وہ الہٰی نام سچ حق و حقیقت کی بھیک مانگتے ہیں اور تیرے دیدار پر قربان ہوتے ہیں۔ لافناہ خدا نے ایک کھیل بنائیا ہے ۔ مرید مرشد اس کو سمجھتا ہے اے نانک ہر دور زماں میں مو جود تھا وہ اور رہتا ہے اس کے دلاوہ نہیں کوئی دوسرا۔
ترجمہ:
MISSING
خلاصہ :
نام سچ حق حقیقت کے بغیر جوگ مراد وصل الہٰی جو جوگ کی مزنل ہے اور حقیقی آرام و آسائش مراد ذہنی سکون دنیاوی الجھنوں سے نجات اور کامل علم روحانی اور نام مرشد کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا ۔
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رامکلیِ کیِ ۄار مہلا ੩॥
جودھےَ ۄیِرےَ پوُربانھیِ کیِ دھُنیِ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
ستِگُرُ سہجےَ دا کھیتُ ہےَ جِس نو لاۓ بھاءُ ॥
ناءُ بیِجے ناءُ اُگۄےَ نامے رہےَ سماءِ ॥
ہئُمےَ ایہو بیِجُ ہےَ سہسا گئِیا ۄِلاءِ ॥
نا کِچھُ بیِجے ن اُگۄےَ جو بکھسے سو کھاءِ ॥
انّبھےَ سیتیِ انّبھُ رلِیا بہُڑِ ن نِکسِیا جاءِ ॥
نانک گُرمُکھِ چلتُ ہےَ ۄیکھہُ لوکا آءِ ॥
لوکُ کِ ۄیکھےَ بپُڑا جِس نو سوجھیِ ناہِ ॥
جِسُ ۄیکھالے سو ۄیکھےَ جِسُ ۄسِیا من ماہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سہجے ۔ ذہنی سکون ۔ بھاؤ ۔ پیار۔ نام ۔ سچ ۔ حق و حقیقت۔ نیکی ۔ سمائے ۔ محو ومجذوب۔ دل میں بسانا۔ ہونمے ۔ خودی ۔ خود غرضی ۔ سہسا ۔ فکر مندی ۔ دلائے ۔ مصیبت۔ انبھے سیتی ۔ پانی سے ۔ نکسیا جائے ۔ نکالا نہیں جا سکتا۔ گورمکھچلت۔ مریدان مرشد کا کھیل ۔ بیرا ۔ بیچارا۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچا مرشد ذہنی سکون اور مستقل مزاجی کا کھیت ہے جسے پریم پیار عنایت کرتا ہے ۔ وہ اس میں الہٰی نام سچ حق و حقیقت بوتا ہے نام اگتا ہے اور نام اپناتا ہے ۔ خودی تشویش و فکر مندی کا بیج ہے جو اس سے تلف ہوجات اہے وہ نہ کچھ بوتاہے نہ پیدا ہوتا ہے خدا جو عنایت کرتا ہے وہ صرف کرتاہےججیسے پانی پانی میں مل جانے بعد بعددوبار جدا نہیں کیا جا سکتا نکالا نہیں جا سکتا ۔ اے نانک۔ ایسا ہی مرید مرشد کی حالت ہے اے لوگوں آزما کر دیکھ لو۔ مگر علام کیا دیکھےجسے آزمانے کی سمجھ ہی نہیں۔ جسے آزمانے کی سمجھ عنایت کرے خدا اور دل میں بس جائے ۔
مਃ੩॥
منمُکھُ دُکھ کا کھیتُ ہےَ دُکھُ بیِجے دُکھُ کھاءِ ॥
دُکھ ۄِچِ جنّمےَ دُکھِ مرےَ ہئُمےَ کرت ۄِہاءِ ॥
آۄنھُ جانھُ ن سُجھئیِ انّدھا انّدھُ کماءِ ॥
جو دیۄےَ تِسےَ ن جانھئیِ دِتے کءُ لپٹاءِ ॥
نانک پوُربِ لِکھِیا کماۄنھا اۄرُ ن کرنھا جاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
ویائے ۔ گذرتی ہے ۔ دتے ۔ دات۔ خیرات۔ پورب ۔ پہلے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید من عذاب بونے کے لئے ایک کھیت ہے جس میں وہ عذاب بوتا ہے اور اس کے نیتجے میں دکھ برداشت کرتا ہے ۔ دکھ میں پیدا ہوکر دکھ میں مرتا ہے غرض یہ کہ ساری عمر عزاب میں گذرتی ہے ۔ تناسخ کی سمجھ نہیں جاہل جاہلانہ کام کرتاہے دینے والے کی سمجھ نہیں مگر اس کے دیئے ہوئے پر قبضہ کرتا ہے اے نانک پہلے کئے ہوئے اعمالوں کے نشان اور تاثرات کے زیر عمل کرتا ہے اس کے علاوہ دوسرا نہیں کر سکتا۔
مਃ੩॥
ستِگُرِ مِلِئےَ سدا سُکھُ جِس نو آپے میلے سوءِ ॥
سُکھےَ ایہُ بِبیکُ ہےَ انّترُ نِرملُ ہوءِ ॥
اگِیان کا بھ٘رمُ کٹیِئےَ گِیانُ پراپتِ ہوءِ ॥
نانک ایکو ندریِ آئِیا جہ دیکھا تہ سوءِ ॥੩॥
لفظی معنی:
ببیک ۔ پہچان ۔ نشان۔ نرمل۔ پاک۔ بھرم۔ وہم وگمان۔ ۔ اگیان۔ جہالت۔ لا علمی ۔ گیان۔ علم ۔ سمجھ ۔ ایکو ۔ واحد۔ سوئے ۔ وہی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے مرشد کے ملاپ سے آرام و آسائش حاصل ہوتی مگر حاصل ملاپ اسے ہوتا ہے جسکا ملاپ خدا خود کراتا ہے ۔ اس آرام وآسائش کی پہچان یہ کہ اسکا ذہن دل و دماغ پاک ہوجات اہے ۔ روحانی زندگی اور روحانیت کی سمجھ آجاتی ہے ۔ اے نانک۔ اسے ہر طرح خدا دکھائی دیتا ہے ۔
نوٹ:
اسکا جہالت اور لا علمی دور ہوکر علم اور سمجھ آجاتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
سچےَ تکھتُ رچائِیا بیَسنھ کءُ جاںئیِ ॥
سبھُ کِچھُ آپے آپِ ہےَ گُر سبدِ سُنھائیِ ॥
آپے کُدرتِ ساجیِئنُ کرِ مہل سرائیِ ॥
چنّدُ سوُرجُ دُءِ چاننھے پوُریِ بنھت بنھائیِ ॥
آپے ۄیکھےَ سُنھے آپِ گُر سبدِ دھِیائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سچے ۔ سچے خدا۔ تخت۔ عالم۔ رچائیا۔ پیدا کیا۔ بیسن۔ اس میں بسنے یا رہنے کے لئے ۔ بنت ۔ منصوبہ۔ گر سبد۔ کلام مرشد۔ دھیائی۔ دھیان دیکر۔
ترجمہ معہ تشریح:
صدیوی سچے خدا نے اپنے رینے اور بسنے کے لئے یہ عالم پیدا کیا دنیا کی ہ رشے اس کی ہی شکل وصورت ہے جو کلام مرشد نے بتائی ہے یہ ساری قدرت مراد دنیاوی ساز و سامان محلات و مکانات بنائے ہیں خو چاند اور سورج دونوں اس علام کو ریشمی کے لئے منصوے کے ساتھ بنائے ہیں۔ نگراں اور خود ہی شنوائی کرتا ہے اسمیں کلام مرشد کے ذریعے دھیان و توجہ دی جاتی ہے ۔
ۄاہُ ۄاہُ سچے پاتِساہ توُ سچیِ نائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
ترجمہ معہ تشریح:
اے صدیوی سچ سچے بادشا تیرا نام سچ ہے اور تیری عظمت سچی ہے مبارک ہو تجھے مبارک (1رہاو)
سلوکُ ॥
کبیِر مہِدیِ کرِ کےَ گھالِیا آپُ پیِساءِ پیِساءِ ॥
تےَ سہ بات ن پُچھیِیا کبہوُ ن لائیِ پاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
(کبیر جی ) محدی ۔ مراد جس طرح رگڑنے بعد محدی رنگ لاتی ہے ۔ محدی رنگ لاتی ہے ۔ رگڑا کھانے کے بعد۔ لہذا کبیر جی فرماتے ہیں میں خدا کے وصل و ملپا کے لئے محدی کی مانند محنت و مشقت کی ہے مگر اے میرے آقا تو نے میری حال پر سی نہیں کی اور کھبی اپنے پاؤں نہ لگائیا۔
مਃ੩॥
نانک مہِدیِ کرِ کےَ رکھِیا سو سہُ ندرِ کرےءِ ॥
آپے پیِسےَ آپے گھسےَ آپے ہیِ لاءِ لئیءِ ॥
اِہُ پِرم پِیالا کھسم کا جےَ بھاۄےَ تےَ دےءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
ندر ۔ نگاہ شفقت وعنایت ۔ پرم پیالہ ۔ قاسہ ۔ محبت پیار کا پیالہ ۔ خصم۔ مالک مراد خدا ۔ جے بھاوے ۔ جسے چاہتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک۔ خدا نے مخنت و مشقت خدا نے خود عنایت کی ہے ۔ جب وہ نظر عنایت و شفقت کرتا ہے تو وہ خود ہی محنت و مشقت کرانے وال اہے ۔ اور خو دہی اپنے پاؤں لگاتا ہے ۔ یہ پیار کا پیالہ الہٰی ملکیت ہے جسے چاہتا ہے اسے دیتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
ۄیکیِ س٘رِسٹِ اُپائیِئنُ سبھ ہُکمِ آۄےَ جاءِ سماہیِ ॥
آپے ۄیکھِ ۄِگسدا دوُجا کو ناہیِ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ رکھُ توُ گُر سبدِ بُجھاہیِ ॥
سبھنا تیرا جورُ ہےَ جِءُ بھاۄےَ تِۄےَ چلاہیِ ॥
تُدھُ جیۄڈ مےَ ناہِ کو کِسُ آکھِ سُنھائیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
ویکی ۔ مختلف قسم کی ۔ حکم۔ زیر فمران۔ وگسدا ۔ خوش ہوتاہے ۔ گر سبدی بجھا ہی ۔ کلام مرشد سے سمجھاتا ہے ۔ تیرا زور ۔ تیرے زیر فرمان با ز ری سایہ ۔ چلا ہی ۔ چلاتا ہے ۔ تدھ جیوڈ۔ تیرے جیسا بلند عطمت ۔ آکھ ۔ کہہ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا نے مختلف اقسام کا عالم پیدا کیا ہے ۔ تمام جاندار اس کے زیرفرمان پیدا ہوتے ہیں اور اس علام سے چلے جاتے ہیں وہ خود ہی ان کی نگرانی کرتا اور خوش ہوتا ہے ۔ نہیں اس سا اسکا شریک کوئی ۔اے خدا ہے جیسی تیری رضا اسی طرح نگرانی کر حفاظت کر اور کلام مرشد سے سمجھاتا ہے ۔ سب کو تیرا ہی آسرا ہے ۔ اور سب کو اپنی رضا و مرضی سے چلاتا ہے ۔ اے خدا تیرے جتنی بلند ہستی کوئی دکھائی نہیں دیتی کس کو کہوں اور کیسے سناؤں۔
سلوکُ مਃ੩॥
بھرمِ بھُلائیِ سبھُ جگُ پھِریِ پھاۄیِ ہوئیِ بھالِ ॥
سو سہُ ساںتِ ن دیۄئیِ کِیا چلےَ تِسُ نالِ ॥
گُر پرسادیِ ہرِ دھِیائیِئےَ انّترِ رکھیِئےَ اُر دھارِ ॥
نانک گھرِ بیَٹھِیا سہُ پائِیا جا کِرپا کیِتیِ کرتارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
بھرم۔ وہم و گمان۔ بھلائی۔ گمراہ ہوئی ۔ پھاوی ۔ ماند پڑ گئی ۔ بھال۔ تلاش۔ سانت۔ سکون ۔ جین ۔ کیا چلے ۔ تس نالل ۔ اس کے ساتھ کونسا چارہ ہو سکتا ہے ۔ دھیایئے ۔ دھیان یا توجو دی جا سکتی ہے ۔ انتر ۔ دل میں۔ اردھار۔ دل میں بسا کر ۔ سوہ ۔ خاوند مراد خدا۔ کرپا۔ مہربانی ۔ کرتار۔ کرنے والے ۔ کار ساز۔
ترجمہ معہ تشریح:
سارا عالم اور لوگ خڈا کی تالش میں ڈہونڈڈہونڈ ماند پڑ گئے ہیں وہ آقا سکون نہیں بخشتا اس کے سامنے ہماری کیا خیرات اور چارہ چل سکتا ہے ۔ رحتم مرشد سے خدا میں اپنی توجہ لگاو اور د ل میں بساو۔ اے نانک جب کار ساز کرتار کرم و عنایت کرتا ہے تو گھر بیٹھے ہی وصل و ملاپ حاصل ہوجاتا ہے ۔
مਃ੩॥
دھنّدھا دھاۄت دِنُ گئِیا ریَنھِ گۄائیِ سوءِ ॥
کوُڑُ بولِ بِکھُ کھائِیا منمُکھِ چلِیا روءِ ॥
سِرےَ اُپرِ جم ڈنّڈُ ہےَ دوُجےَ بھاءِ پتِ کھوءِ ॥
ہرِ نامُ کدے ن چیتِئو پھِرِ آۄنھ جانھا ہوءِ ॥
گُر پرسادیِ ہرِ منِ ۄسےَ جم ڈنّڈُ ن لاگےَ کوءِ ॥
نانک سہجے مِلِ رہےَ کرمِ پراپتِ ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
دھندا۔ دنیاوی کاروبار۔ دھاوت۔ دوڑ دہوپ۔ رین ۔ رات۔ گوائی سوئے ۔ غفلت میں۔ وکھ ۔ زیر ۔ منمکھ ۔ خودی پسند۔ جسم ڈنڈ۔ موت کا ڈنڈایا سزا۔ دوجے بھائے ۔ دوسروں سے محبت۔ پت ۔ عزت۔ ہر نام۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت ۔ اون جانا۔ تناسخ۔ سہجے ۔ قدرتی طور پر ۔ کرم ۔ بخشش۔
ترجمہ معہ تشریح:
انسان کا دن دنیاوی کاروبار میں گذر جاتا ہے ۔ رات سوتے گذر جاتی ہے ۔ جھوٹ کی کمائی کھاتا ہے اور آخر مرید من اس جہاں روتا ہوا رخصت ہوتا ہے ۔ موت سر پر سوار ہے اور دوائی دوئش میں عزت گنوا تا ہے ۔ خدا کے نام سچ حق و حقیقت کی طرف توجہ نہیں کرتا نہ دل میں بساتا ہے ۔ لہذا تناسخ میں پڑنا ہے ۔ رحمت مرشد سے خدا دل میں بستا ہے جس سےموت کا خوف دور ہوجاتا ہے ۔ اے نانک۔ وہ سکون پاتا ہے جو کرم و عنایت سے حاصل ہوتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
اِکِ آپنھیِ سِپھتیِ لائِئنُ دے ستِگُر متیِ ॥
اِکنا نو ناءُ بکھسِئونُ استھِرُ ہرِ ستیِ ॥
پئُنھُ پانھیِ بیَسنّترو ہُکمِ کرہِ بھگتیِ ॥
اینا نو بھءُ اگلا پوُریِ بنھت بنھتیِ ॥
سبھُ اِکو ہُکمُ ۄرتدا منّنِئےَ سُکھُ پائیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
صفتی ۔ تعریف۔ ستائش ۔ ستگرمتی ۔ سچے مرشد کے سبق سے ۔ استھر ہر ستی ۔ صدیوی مستقل سچا خدا۔ پون ۔ ہوا۔ بیسنترو۔ آگ۔ حکم کریہہ بھگتی ۔ اس کے زیر فرمان عبادت کر رہے ہیں۔ بھو اگلا۔ نہایت زیادہ خوف۔ پوری بنت بنائی ۔ پورا منصوبہ بنائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
ایک ایسے ہیں جنہیں سبق مرشد کے ذریعے اپنی صفت صلاح میں لگائیا ہوا ہے ۔ ایک ایسے ہیں جنہیں اپنا صدیوی نام سچ حق و حقیقت صدیوی خدا نے بخشش کیا ہو اہے ۔ غرض یہ کہ ہوا پانی اور آگ اس کے زیر فرمان اس کی عبادت کر رہے ہیں۔ اس طرح کا پور ا منصوبہ بنا ہوا ہے کہ یہ بھی نہایت خوف میں رہتے ہیں ۔ غرض یہ کہ ہر جگہ الہٰی فرمان جاری ہے ۔ اس کی فرمانبرداری سے ہی آرام و آسائش حاصل ہوتا ہے ۔
سلوکُ ॥
کبیِر کسئُٹیِ رام کیِ جھوُٹھا ٹِکےَ ن کوءِ ॥
رام کسئُٹیِ سو سہےَ جو مرجیِۄا ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
کسوٹی ۔ پاکیزگی یا سچائی کی تحقیقل کا پیمانہ ۔ سونا پرکھنے والی بٹی ۔ جھوٹھا۔ ناپاک۔ غلط۔ جو صبح یا ٹھیک نہیں۔ ٹکے نہ کوئے ۔ کوئی بھی صحیح ثابت نہیں ہوتا۔ رام کسوٹی سو سہے ۔ تحقیق وہی برداشت کرتا ہے ۔ جو مر جیو ہوئے ۔ جسے برائیاں اور بدیوں چھوڑ کر نیکیوں کی طرف رجوع کرکے نیکیوں پر مبنی زندگی بسر کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے کبیر۔ الہٰی تحقیق ایسی نتیجہ خیز ہے کہ اس پر جھوٹا انسان کا مل ثابت نہیں ہو سکتا۔ اس کی تحقیق میں وہی کامل ثابت ہوتا ہے ۔ جس نے اپنی طرز زندگی میں انقلاب لے آئیا ہے ۔ مرا بدیوں کو چھوڑ کر نیکیاں اپنا لی ہیں۔
مਃ੩॥
کِءُ کرِ اِہُ منُ ماریِئےَ کِءُ کرِ مِرتکُ ہوءِ ॥
کہِیا سبدُ ن مانئیِ ہئُمےَ چھڈےَ ن کوءِ ॥
گُر پرسادیِ ہئُمےَ چھُٹےَ جیِۄن مُکتُ سو ہوءِ ॥
نانک جِس نو بکھسے تِسُ مِلےَ تِسُ بِگھنُ ن لاگےَ کوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
مرتک ۔ مردہ ۔ جیون مکت۔ دوران حیات نجات پائے ۔ یعنی جسے ہوئے ۔ وگھن ۔رکاوت۔
ترجمہ معہ تشریح:
کس طرح سے اس من میں انقالب آئے اور دنیا کی طرف سے بدزن ہوکر طارق ہو ۔ کہنا مانتا نہیں خودی چھوڑ تا نہیں رحمت مرشد سے خودی مٹتی ہے تو وہ زندہ رہتے ہوئے دنیاوی برائیوں کو ترک کرتا ہے ۔ اے نانک۔ جس پر الہٰی کرم وعنایت ہوا اسے یہ زندگی حاصل ہوتی ہے نجات دوران حیات اور اس میں رکاوٹ نہیں آتی ۔
مਃ੩॥
جیِۄت مرنھا سبھُ کو کہےَ جیِۄن مُکتِ کِءُ ہوءِ ॥
بھےَ کا سنّجمُ جے کرے داروُ بھاءُ لائیءِ ॥
اندِنُ گُنھ گاۄےَ سُکھ سہجے بِکھُ بھۄجلُ نامِ ترےءِ ॥
نانک گُرمُکھِ پائیِئےَ جا کءُ ندرِ کرےءِ ॥੩॥
لفظی معنی:
جیوت ۔ موت ۔ دوران حیات موت ۔ سبھ کو کہے ۔ سارے کہتے ہیں۔ مکت کیو ہوئے ۔ یہ نجات کیسے حاصل ہوا ۔ بھے ۔ خوف۔ سنجم۔ ضبط۔ دارو۔ دوائی ۔ بھاؤ۔ پیار۔ اندن۔ دن رات۔ گن گاوے ۔ حمدوثناہ ۔ صفت صلاح۔ سکھ سہجے ۔ آسانی سے ۔ بھوجل۔ زندگی کے خوفناک سمندر۔ نام ۔سچ حق و حقیقت سے ۔ تیرے ۔ کامیابی حاصل کرے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ہوکر۔ ندر ۔ نگاہ عنایت و شفقت۔
ترجمہ معہ تشریح:
دوران حیات موت کی باتیں تو ہر ایک کرتا ہے مگر زندہ ہوتے ہوئے نجات حاصل کیسے ہو۔
اگر خدا کے خوف کو پزہیز گاری بنائے اور خدا سے محبت و پیار کو بطور دوائی استعمال کرتے اور روز و شب خدا کی حمدوثناہ کرے تب زندگی کے اس خوفناک سمندر کو الہٰی نام سچ حق و حقیقت کو اپنا کر نہایت اسانی سے عبور کیا جا سکتا ہے مراد زندگی کامیاب بنائی جاسکتی ہے ۔ اے نانک۔ مرید مرشد ہوکر جس پر خدا کی عنایت و شفقت ہو یہ حاصل ہو سکتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
دوُجا بھاءُ رچائِئونُ ت٘رےَ گُنھ ۄرتارا ॥
ب٘رہما بِسنُ مہیسُ اُپائِئنُ ہُکمِ کماۄنِ کارا ॥
پنّڈِت پڑدے جوتکیِ نا بوُجھہِ بیِچارا ॥
سبھُ کِچھُ تیرا کھیلُ ہےَ سچُ سِرجنھہارا ॥
جِسُ بھاۄےَ تِسُ بکھسِ لیَہِ سچِ سبدِ سمائیِ ॥੪॥
لفظی معنی:
دوجا بھاؤ۔ دوسروں سے محبت ۔ رچا ئیون ۔ پیدا کیا۔ ترے گن ۔ تین اوصاف۔ درتار۔ برتتے ہیں۔ چلتے ہیں۔ پائن ۔ پیدا کئے ۔ حکم کرادن کار ۔ پانے حکم کی تعمیل کے لئے ۔ جو تکی ۔ جوتشی ۔ نجومی ۔ نوجھیہہوچار۔ مگر اس خیال کو نہیں سمجھتے ۔ سچ سر جنہار۔ اے صدیوی سچ ساز گار ۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ سچ سبد سمائی۔ سچے کلام کو اپناتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دوسروں مراد دنیاوی محبت اور رجوع ستو تمو وغیرہ تین اوصاف بڑا بننے کی خواہش لالچ طاقت یا حقیقت پسندی کے تاثرات بھی خود ہی پیدا کئے ہیں۔ خدا نے اور ان کی تعمیل کے لئے تین دیوتے برہما بشنو اور شو جی پیدا کئے جو اس کے زیر فرمان کام کرتے ہیں۔ عالم فاضل جیوتش وغیرہ کے علم اور کتابیں پڑھتے تو ہیں مگر اصل خیال نہیں سمجھتے اے سچے کار ساز کرتار یہ سارا تیرا یاک کھیل ہے جسے چاہتا ہے اس پر تیری کرم وعنایت ہے وہ سچے کلام کو اپناتا ہے اور حقیقت میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
من کا جھوُٹھا جھوُٹھُ کماۄےَ ॥
مائِیا نو پھِرےَ تپا سداۄےَ ॥
بھرمے بھوُلا سبھِ تیِرتھ گہےَ ॥
اوہُ تپا کیَسے پرم گتِ لہےَ ॥
گُر پرسادیِ کو سچُ کماۄےَ ॥
نانک سو تپا موکھنّترُ پاۄےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
پتہ ۔ پرہیز گار۔ عابد۔ بھرمے بھولا۔ وہم وگمانمین گمراہ ۔ تیرگھگہے ۔ زیارت کرتا ہے ۔ پرم گت لہے ۔ بلند روحانی حالت پائے ۔س چ کماوے ۔ سچے اعمال سر انجام دیوے ۔موکھنتر ۔ نجات۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس کے دل میں جھوٹ ہےاور جھوٹے اعمال کرتا ہے دولت کے لئے بھٹکتا پھرتا ہے مگر اپنے آپ کو طارق و عابد کہلاتاہے وہم وگمان میں گمراہ ہو کر زیارت گاہوں کی زیارت کرتا ے ایسے عابد و طارق کو کیسے بلند روحانی رتبہ حاصل ہوگا اگر رحمت مرشد سے سچے حقیق اعمال سر انجام دیتا ہے اے نانک وہ نجات پاتا ہے ۔
مਃ੩॥
سو تپا جِ اِہُ تپُ گھالے ॥
ستِگُر نو مِلےَ سبدُ سمالے ॥
ستِگُر کیِ سیۄا اِہُ تپُ پرۄانھُ ॥
نانک سو تپا درگہِ پاۄےَ مانھُ ॥੨॥
لفظی معنی:
تپسوی یا عابد وہی ہے جو ایسی عبادت یا بندی کرتا ہے ۔ کہ سچرے مرشد سے ملاپ کرکے اس کے سبق ۔ ہدایات ۔ وواعظ کلام دل میں بسائے ۔ خدمت مرشد قبول ہوتی ہے ۔ اے نانک ایسا عابد بارگاہ عدالت قبول ہوتا ہے اور وقار و عزت و قدر و قیمت پاتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
راتِ دِنسُ اُپائِئنُ سنّسار کیِ ۄرتنھِ ॥
گُرمتیِ گھٹِ چاننھا آنیرُ بِناسنھِ ॥
ہُکمے ہیِ سبھ ساجیِئنُ رۄِیا سبھ ۄنھِ ت٘رِنھِ ॥
سبھُ کِچھُ آپے آپِ ہےَ گُرمُکھِ سدا ہرِ بھنھِ ॥
سبدے ہیِ سوجھیِ پئیِ سچےَ آپِ بُجھائیِ ॥੫॥
لفظی معنی:
ترجمہ معہ تشریح:
دنیاوی کاروبار کے لئے خدا نے دن اور رات بنائے ذہنی اندھیرا لا علمی مٹانے کے لئے سبق مرشد ذہنی اندھیرا مٹتا ہے ۔ خدا کے زیر فرمان ہی یہ سار اعلام پیدا ہوا ہے اور جنگل سے لیکر تنکے تک سب میں بستا ہے ۔ خدا ی ہی خود بخود جو کچھ ہے آپ ہی ہے مرید مرشد ہوکر یاد خدا کو کر کلام سبق و واعظ مرشد کے ذریعے سمجھ آتی ہے اور سچا خدا خود سمجھات اہے ۔
سلوک مਃ੩॥
ابھِیاگت ایہِ ن آکھیِئنِ جِن کے چِت مہِ بھرمُ ॥
تِس دےَ دِتےَ نانکا تیہو جیہا دھرمُ ॥
ابھےَ نِرنّجنُ پرم پدُ تا کا بھوُکھا ہوءِ ॥
تِس کا بھوجنُ نانکا ۄِرلا پاۓ کوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ابھیاگت۔ ابھے ۔ بیخوف۔ گت ۔ حالت۔ ابھیاگت ۔ بیخوف انسان ۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ پس و پیش۔ تیہو ۔ جیہا ۔ اسی طرح کا ۔ دھرم۔ ثواب۔ ابھےنرنجن۔ بیخوف۔ پاک پرم پد۔ بلند رتبہ۔ بھوکھا ۔ بھوکا۔ خواہشمند۔ بھوجن ۔ کھانا۔ ورلا۔ کوئی ہی ۔ پائے ۔ حاصل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
صرف پہراواے والے بھکاری فقیروں کو جو در در سے بھیک مانگتے ہیں اور کھاتے ہیں (اور) وہ کاسہ گدائی کرتے ہیں جن کے دل میں وہم گمان ہے انہیں سادہو یا خدا رسیدہ نہیں کہنا چہایے ۔ اے نانک ۔ خدا رسیدہ وہی ہیں روحانی منزلوں کی سیر کرتے ہیں۔ جو اپنے خاوند خدا کی جستجو کرتے ہیں اور ذہن نشین رہتے ہیں۔
مਃ੩॥
ابھِیاگت ایہِ ن آکھیِئنِ جِ پر گھرِ بھوجنُ کرینِ ॥
اُدرےَ کارنھِ آپنھے بہلے بھیکھِ کرینِ ॥
ابھِیاگت سیئیِ نانکا جِ آتم گئُنھُ کرینِ ॥
بھالِ لہنِ سہُ آپنھا نِج گھرِ رہنھُ کرینِ ॥੨॥
لفظی معنی:
بھوجن ۔ کھانا۔ اورے کارن ۔ پیٹ کے لئے ۔ بھیکھ ۔ دکھاوا۔ آتم گون۔ روحانی یا ذہنی خوئش تحقیق یا پہچان ۔ سوہ ۔ آقا۔ خاوند۔ خدا۔ تج گھر۔ ذہن نشین یا الہٰی حضوری ۔ رہن ۔ رہائش ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو انسان دوسروں کے گھر روٹی یا کھاتے ہیں۔ اور پیٹ بھرنے کے لئے پہراواے کا دکھاوا کرتے ہیں۔ وہ خدا رسیدہ فقیر نہیں ہیں۔ اے نانک۔ خدا رسیدہ فقیر وہی ہیں جو روحانی منزلوں کی سیر کرتے ہیں۔ وہ اپنے خاوند کی یا خدا کی جستجو کرے وہ الہٰی حضوری میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
انّبرُ دھرتِ ۄِچھوڑِئنُ ۄِچِ سچا اسراءُ ॥
گھرُ درُ سبھو سچُ ہےَ جِسُ ۄِچِ سچا ناءُ ॥
سبھُ سچا ہُکمُ ۄرتدا گُرمُکھِ سچِ سماءُ ॥
سچا آپِ تکھتُ سچا بہِ سچا کرے نِیاءُ ॥
سبھُ سچو سچُ ۄرتدا گُرمُکھِ الکھُ لکھائیِ ॥੬॥
لفظی معنی:
انبر۔ آسمان۔ دھرت۔ زمین۔ چھوڑین ۔ جدا کرکے ۔ سچا اسراؤ۔ سچا سہارا ۔ سچا ٹھکانہ ۔ مرا د خدا۔ سچی حکمرانی ۔ سبھ سچا حکم و ر تدا۔ سچے فرمان جاری ہوتے ہیں۔ گور مکھ سچ سماؤ۔ تخت۔ وہ جگہ بیٹھ کر جہاں فرمان جاری کئے جاتے یں۔ نیاؤ۔ انصاف۔ الکھ لکھائی ۔ اس ہستی جس کی کوئی نشانی اور شکل و صورت نیہں پہچان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا نے آسمان اور زمین خود ہی علیحدہ علیحدہ کئے ہیں۔ اور ناہیں سچا حقیقت کا آسرا یا ٹھکانہ دیا ہے اس کے ہر گھر اور در میں خدا بستا ہے مراد عالم کی ہر جگہ الہٰی رہائش و ٹھکانہ ہے ۔ جہاں سچ حق و حقیقت الہٰی نام موجود ہے ۔ ہر جگہ سچا فرمان جاری ہے مرید مرشد ہوکر اس میں محو ومجذوب ہو سکتا ہے یہ سارا عالم اس کا تخت ہے جہاں سے سچا انصاف کرتا ہے ۔ اور ہر گجہ ہر ذرے میں بستا ہے اس کی سمجھ جو انسانی رسائی عقل و ہوش سے بعد مرید مرشد ہوکر سمجھ آتی ہے ۔
سلوکُ مਃ੩॥
ریَنھائِر ماہِ اننّتُ ہےَ کوُڑیِ آۄےَ جاءِ ॥
بھانھےَ چلےَ آپنھےَ بہُتیِ لہےَ سجاءِ ॥
ریَنھائِر مہِ سبھُ کِچھُ ہےَ کرمیِ پلےَ پاءِ ॥
نانک نءُ نِدھِ پائیِئےَ جے چلےَ تِسےَ رجاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
اس دنیاوی ۔ رینائر ۔ دنیاوی سمندر ۔ اننت ۔ لا محدود ۔ اعداد و شمار سے بعید۔ کوڑی ۔ جھوٹی ۔ بھانے ۔ رضآ۔ مرضی ۔ لہےسزائے ۔ سزا پات اہے ۔ سبھ کچھ ۔ ساری نعمتیں۔ کرمی ۔ بخشش سے ۔ پلے ۔ دامن۔ نوندھ ۔ نو خزانے ۔ تسےرضائے ۔ اگر اس کی رضا میں رہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس سمندر کی مانند و سیع علام میں لا محدود خدا بستا ہے ۔ جھوٹے یس و پیش میں مشغول رہتے ہیں۔ جو شخص اپنی مرضی کی مطابق اعمال کرتاہے زیادہ سزا پاتاہے ۔ اس علام میںہر شے ہے مگر ملتی اس خدا کی کرم و عنایت سے ہے ۔ اے نانک نو خزانے پات اہے انسان اگر ضائے الہٰی میں رہتا ہے اور رضا میں کام کرتاہے ۔
مਃ੩॥
سہجے ستِگُرُ ن سیۄِئو ۄِچِ ہئُمےَ جنمِ بِناسُ ॥
رسنا ہرِ رسُ ن چکھِئو کملُ ن ہوئِئو پرگاسُ ॥
بِکھُ کھادھیِ منمُکھُ مُیا مائِیا موہِ ۄِنھاسُ ॥
اِکسُ ہرِ کے نام ۄِنھُ دھ٘رِگُ جیِۄنھُ دھ٘رِگُ ۄاسُ ॥
جا آپے ندرِ کرے پ٘ربھُ سچا تا ہوۄےَ داسنِ داسُ ॥
تا اندِنُ سیۄا کرے ستِگُروُ کیِ کبہِ ن چھوڈےَ پاسُ ॥
جِءُ جل مہِ کملُ الِپتو ۄرتےَ تِءُ ۄِچے گِرہ اُداسُ ॥
جن نانک کرے کرائِیا سبھُ کو جِءُ بھاۄےَ تِۄ ہرِ گُنھتاسُ ॥੨॥
لفظی معنی:
سہجے ۔ مکمل سکون اور پیار سے ۔ ہونمے ۔ خود پسندی ۔ وناس۔ ضائع ۔ ضائقہ ۔ رسنا۔ زبان۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ کمل ۔ پھول مراد ذہن یا جگر دل ۔ پر گاس۔ روشن۔ وکھکھاوی ۔ زیر استعمال کرکے ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ مائیا موہ ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں۔ وناس۔ کتم ہوا۔ دھرگ۔ لعنت۔ جیون۔ زندگی ۔ داس ۔ بستا ۔ داسن داس۔ غلاموں کا غلام۔ اندن۔ ہر روز۔ کیہہ ۔ کبھی ۔ پاس۔ ساتھ۔ کمل۔ ایستے ۔ کمل کا پھول بیلاگ۔ ورتے ۔ رہتا ہے ۔ گریہہ ۔ گھر ۔ اداس۔ طارق۔ جیو بھاوے ۔ جیسے چاہتا ہے تو اس طرح۔ ہرگن۔ تاس۔ خدا۔ اوصاف کا خزانہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس نے سچے مرشد کی صدق و یقین سے خدمت نہ کی خود پسندی میں زندگی برباد کر دی ۔ زبان سے الہٰی حمدوثناہ نہ لطف نہ اٹھائیا اور ذہن روشن نہ ہوا۔ مرید من دیاوی دولت کی محبت ج زندگی کے لئے ایک زہر ہے زندگی تباہ و برباد کر لی ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت کے بگیر زندگی ایک لعنت ہے اور زندہ رہنا۔ اگر خدا کرم و عنایت فمرائے ت غلاموں کا غلام ہوجائے ۔ تو ہر روز کدمت کرے سچے مرشد کی اور اسکا دامن نہ چھوڑے ۔ گھیلو خاندانی زندگی بسر کرتے ہوئے جیسے کمل کا پھول کیچڑ میں رہنے کے باوجود بیلاگ پاک رہتا ہے اس طرح سے گھر یلو زندگی بسر کرتے ہوئے طارق ہے ۔ اے نانک۔ جسے اوصاف کا خزانہ خدا جیسے چاہتا ہے جیسے اس کی رضا ہے اس طرح اسکا کرائیا کرتاہے ۔
پئُڑیِ ॥
چھتیِہ جُگ گُبارُ سا آپے گنھت کیِنیِ ॥
آپے س٘رِسٹِ سبھ ساجیِئنُ آپِ متِ دیِنیِ ॥
سِم٘رِتِ ساست ساجِئنُ پاپ پُنّن گنھت گنھیِنیِ ॥
جِسُ بُجھاۓ سو بُجھسیِ سچےَ سبدِ پتیِنیِ ॥
سبھُ آپے آپِ ۄرتدا آپے بکھسِ مِلائیِ ॥੭॥
لفظی معنی:
بیشمار مرار اندھیرے میں گذر ۔ تب خدا نے اپنے آپ کو ظہور پذیر کیا ۔ غبار۔ اندھیرا گنت کنی ۔ خیال کیا۔ سر شٹ ۔ علام۔ جہاں۔ دنیا۔ مت۔ سمجھ ۔ عقل ۔ سمرت۔ شاشٹ۔ مذہبی کتابیں۔ ساجئن ۔ بنائیں یا تحریر ہوئیں۔ پاپ۔ گناہ۔ پن۔ ثواب۔ گھنتگنینی ۔ حساب۔ اور نتیجے اخذ کئے ۔ سچے سبد پتینی ۔ سچے کلام میں یقین و ایمان لاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
بیشمار عرصہ اندھیرےمیںگذرا نہ خدا ظہور میں تھا نہ عالم تب کہیں کدا کے دل میں اپنے ظہور کا خیال پیدا ہوا اور انسان کو عقل عنایت کی اور تب دانشمندوں نے انسانوں کی رہبری کے لئے دھارملک مذہبی کتابیں تحریر کیں اور گناہ یا برائیوں اور ثواب اور نیکیوں کی آپسی تفریق بتائی ۔ جسے خدا نے یہ راز سمجھائیا وہی سمجھتا ہے ۔ ہر کام میں موجو دہوتا ہے اور خو دہی پانی بخشش و کرم و عنایت اپنے اندر ملاتا ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
اِہُ تنُ سبھو رتُ ہےَ رتُ بِنُ تنّنُ ن ہوءِ ॥
جو سہِ رتے آپنھےَ تِن تنِ لوبھ رتُ ن ہوءِ ॥
بھےَ پئِئےَ تنُ کھیِنھُ ہوءِ لوبھ رتُ ۄِچہُ جاءِ ॥
جِءُ بیَسنّترِ دھاتُ سُدھُ ہوءِ تِءُ ہرِ کا بھءُ دُرمتِ میَلُ گۄاءِ ॥
نانک تے جن سوہنھے جو رتے ہرِ رنّگُ لاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
رت۔ خون۔ تن۔ جسم۔ سیہہ۔ آقا۔ خدا ۔ تن ۔ ان کے ۔ بھے ۔ خوف۔ کھین ۔ کمزور۔ نحیف۔ بیسنتر۔ آگ۔ سدھ ۔ خالص۔ درمت۔ بد عقلی ۔ گمراہی ۔ میل۔ ناپاکیزگی ۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم پیار میں۔
ترجہ
یہ سارا جسم خون ہے مراد سارے جسم میں خون ت وہے خون کے بگیر خون نہیں ہو سکتا ۔ مگر جنہیں اپنے خدا سے پریم پیار ہے اور پیار میں متوالے ہیں ان کے جسم میں لالچ کا خون نہیں ہوتا لالچ ختم ہوجاتا ہے ۔ جس طرح سے دھات آگ سے صاف کیجاتی ہے ۔ اس طرح سے بد عقلی گناہگاری الہٰی خوف بد عقلی اور گناہگاریوں سے پاک کرتا ہے ۔ اے نانک۔ وہی انسان نیک اور پار سا ہیں جو الہٰی پریم پیار میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔
مਃ੩॥
رامکلیِ رامُ منِ ۄسِیا تا بنِیا سیِگارُ ॥
گُر کےَ سبدِ کملُ بِگسِیا تا سئُپِیا بھگتِ بھنّڈارُ ॥
بھرمُ گئِیا تا جاگِیا چوُکا اگِیان انّدھارُ ॥
تِس نو روُپُ اتِ اگلا جِسُ ہرِ نالِ پِیارُ ॥
سدا رۄےَ پِرُ آپنھا سوبھاۄنّتیِ نارِ ॥
منمُکھِ سیِگارُ ن جانھنیِ جاسنِ جنمُ سبھُ ہارِ ॥
بِنُ ہرِ بھگتیِ سیِگارُ کرہِ نِت جنّمہِ ہوءِ کھُیارُ ॥
سیَسارےَ ۄِچِ سوبھ ن پائِنیِ اگےَ جِ کرے سُ جانھےَ کرتارُ ॥
نانک سچا ایکُ ہےَ دُہُ ۄِچِ ہےَ سنّسارُ ॥
چنّگےَ منّدےَ آپِ لائِئنُ سو کرنِ جِ آپِ کراۓ کرتارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
رام کلی ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ سیکگار۔ سجاوت ۔ کمل و گسیا ۔ دل خوش ہوا۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ گمراہی ۔ حاگیا ۔ بیدار ہوا۔ چوکا۔ ختم ہوا۔ اگیان اندھار ۔ لا علمی کا اندھیرا۔ اگلا نہایت زیادہ ۔ روے پر آپنا۔ بساتی اپنے آقا یا خاوند کو ۔ سوبھا ۔ ونتی ۔ نیک شہرت ۔ سیگار۔ سجاوٹ۔ خوار۔ ذلیل سیارے ۔ سنسار۔ علام دنیا۔ سوبھ ۔ شہرت۔ سچا ایک صدیوی واحد خدا ہے ۔ دوہو ۔ پیدائش و صورت ۔ چنگے ۔ مندے ۔ نیک و بد
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی حمدوثناہ رام کلی سے اگر خدا دل میں بس جائے تو یہ الہٰی ملاپ اور زندگی کے لئے ایک زیور یا آراستگی ہے ۔ کلام مرشد سے دل خوشی محسوس کرے تو خدا سے الہٰی پیار ے خزانے بخشش دیتا ہے ۔ جب دل سے تگ و وبھٹکن اور گمراہی جائے تب ہی بیداری ہے اور لا علمی اور جہالت کا اندھیرا جات اہے ۔ وہی ہوتا ہے خوبرو جس کو پیار خدا سے ہوتا ہے ۔ مرید من ایسی سجاوت کو نہیں سمجھتا زندگی برباد کر لیتا ہے ۔ بغیر الہٰی یا د وریاض جو دنیاوی مذہبی دکھاوے کرتا ہے وہ ذلیل وخوار ہوتا ہے ۔ اور پس و پیش اور تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ انہیںہر دو عالموں میں نیک شہرت حاصل نہیں ہوتی ان سے جو سلوک ہوتا ہے خدا ہی بہتر جانتا ہے ۔ اے نانک۔ صرف صدیوی خدا ہے باقی سارا عالم پیدا ہوتا ہے اور مٹا ہے مراد موت و پیدائش میں ملوچ ہے اور نیک و بد کرنے اور کرانے والا خدا خود ہے انسان وہی کرتا ہے جو کراتا ہے خدا۔
مਃ੩॥
بِنُ ستِگُر سیۄے ساںتِ ن آۄئیِ دوُجیِ ناہیِ جاءِ ॥
جے بہُتیرا لوچیِئےَ ۄِنھُ کرما پائِیا ن جاءِ ॥
انّترِ لوبھُ ۄِکارُ ہےَ دوُجےَ بھاءِ کھُیاءِ ॥
تِن جنّمنھُ مرنھُ ن چُکئیِ ہئُمےَ ۄِچِ دُکھُ پاءِ ॥
جِنیِ ستِگُر سِءُ چِتُ لائِیا سو کھالیِ کوئیِ ناہِ ॥
تِن جم کیِ تلب ن ہوۄئیِ نا اوءِ دُکھ سہاہِ ॥
نانک گُرمُکھِ اُبرے سچےَ سبدِ سماہِ ॥੩॥
لفظی معنی:
سانت ۔ سکون ۔ چین ۔ جائے ۔ ٹھکانہ ۔ لوچیئے ۔ خواہش ہو ۔ چاہیے ۔ لوبھ نیکار۔ لالچ اور بدی۔ دوبے بھائے ۔ دوسرے پریم پیار میں۔ کھوائے ۔ خوار۔ ذلیل ۔ چکئی ۔ ختم۔ طلب۔ خلی ۔ ھاضری کے لئے صدا۔ ابھرے ۔ کامیاب ہوئے ۔ سچے سبد ۔ سچے صدیوی خدا کے کلام ۔
ترجمہ معہ تشریح:
بغیر سچے مرشد کی خدمت کے نہ سکون ملتا ہے نہ اس کے لئے کوئی دوسر ٹھکانہ ہے اس کے لئے نہ بغیر قسمت یا تقدیر کے خواہ کتنی خواہش ہو لت اہے جب دل میں لالچ اور برائی ہے دوسروں کی محبت میں ذلیل و خوار ہوتا ہے خود پسندی اور خودی میں ذلیل و خوار ہوتا ہے اور تناسخ میں رہتا ہے ۔ خودی میں عذاب پاتا ہے ۔ جن کو سچے مرشد سے دلی محبت ہے وہ دل و یران نہیں۔ نہ انہیں موت ( روحانی موت) صدائیں دیتی ہے نہ عذاب پاتا ہے ۔ اے نانک۔ مرید مرشد سچے کلام پر عمل پیرا ہوکر بچتے ہیں اور بچے رہتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
آپِ الِپتُ سدا رہےَ ہورِ دھنّدھےَ سبھِ دھاۄہِ ॥
آپِ نِہچلُ اچلُ ہےَ ہورِ آۄہِ جاۄہِ ॥
سدا سدا ہرِ دھِیائیِئےَ گُرمُکھِ سُکھُ پاۄہِ ॥
نِج گھرِ ۄاسا پائیِئےَ سچِ سِپھتِ سماۄہِ ॥
سچا گہِر گنّبھیِرُ ہےَ گُر سبدِ بُجھائیِ ॥੮॥
لفظی معنی:
الپت ۔ بیلاگ۔ دھندے سبھ دھاوے ۔ دنیاوی کاموں میں بھٹکتے ہیں۔ نہچل۔ مستقل ۔ اچل۔ دائم۔ تج گھر۔ اپنے ذاتی ٹھکانے ۔ سچ صفت۔ صدیوی سچا و صف۔ سچا گہر گھنبیر۔ صدیوی نہایت سنجیدہ ۔ گر سبد بجھائی۔ کلام مرشد سمجھاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا ہمیشہ بیلاگ رہتا ہے باقی سب دنیاوی کاروبار اور جمیلوں کی تگ و دو میں مشغول رہتے ہیں۔ خود مستقل ہے ڈگمگاتا نہیں باقی آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں لہذا ہمیشہ خدا میں دھیان جماؤ اور مرید مرشد ہوکر آرام و آسائش پاؤ اپنا اصلی ذاتی ٹھکانے اور گھر بسو اور سچی صفت صلاح سے سچ اور سچے خدا میں محو ومجذوب رہو۔ خدا نہایت سنجیدہ اور گہرا سمجھدار ہے کلام مرشد کے وسیلے سے سمجھاتا ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
سچا نامُ دھِیاءِ توُ سبھو ۄرتےَ سچُ ॥
نانک ہُکمےَ جو بُجھےَ سو پھلُ پاۓ سچُ ॥
کتھنیِ بدنیِ کرتا پھِرےَ ہُکمُ ن بوُجھےَ سچُ ॥
نانک ہرِ کا بھانھا منّنے سو بھگتُ ہوءِ ۄِنھُ منّنے کچُ نِکچُ ॥੧॥
لفظی معنی:
سچا نام۔ خدا کا نام سچ حق و حقیقت۔ دھیائے ۔ دھیان لگا ۔ سبھو۔ ہر جہگ ۔ ورے ۔ بستا ہے ۔ سچ ۔ خدا۔ حکمے ۔ فرمان ۔ رضا۔ لوجھے ۔ سمجھتا ہے ۔ بھل۔ نتیجہ ۔ کھنی بدنی ۔ زبانی باتیں ۔ حکم نہ بوجھے سچ ۔ سچے صدیوی خدا کی رضا نہیں جانتا ۔ بھانا۔ رضا۔ منے ۔ تسلیم کرے ۔ سوبھگت ۔ وہی رضا کار۔ کچنکچ ۔ ڈگمگانے والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان سچے صدیوی الہٰی نام سچ حق و حقیقت میں دھیان لگا ؤ جہاں ہر جگہ سچ صدیوی خدا بستا ہے اے نانک جو الہٰی رضا و فرمان سمجھتا ہے وہ سچے صدیوی نتائج مراد حقیقت یعنی خدا کا وسل پاتاہے ۔ جو صرف زبانی باتیں بناتا ہے ۔ سچے صدیوی خدا کی رضا و فرمان نہیں سمجھتا اے نانک۔ جو انسان الہٰی رضا تسلیم کرتا ہے وہی رضا کار خدا ہے اور بغیر تسلیم وہ نکما اور بیکار ہے ۔
مਃ੩॥
منمُکھ بولِ ن جانھنیِ اونا انّدرِ کامُ ک٘رودھُ اہنّکارُ ॥
اوءِ تھاءُ کُتھاءُ ن جانھنیِ اُن انّترِ لوبھُ ۄِکارُ ॥
اوءِ آپنھےَ سُیاءِ آءِ بہِ گلا کرہِ اونا مارے جمُ جنّدارُ ॥
اگےَ درگہ لیکھےَ منّگِئےَ مارِ کھُیارُ کیِچہِ کوُڑِیار ॥
ایہ کوُڑےَ کیِ ملُ کِءُ اُترےَ کوئیِ کڈھہُ اِہُ ۄیِچارُ ॥
ستِگُرُ مِلےَ تا نامُ دِڑاۓ سبھِ کِلۄِکھ کٹنھہارُ ॥
نامُ جپے نامو آرادھے تِسُ جن کءُ کرہُ سبھِ نمسکارُ ॥
ملُ کوُڑیِ نامِ اُتاریِئنُ جپِ نامُ ہویا سچِیارُ ॥
جن نانک جِس دے ایہِ چلت ہہِ سو جیِۄءُ دیۄنھہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
تھاؤ کھتاؤ۔ اچھا یا برا ٹھکانہ ۔ لوبھ وکار۔ لالچ و برائی۔ سوائے ۔ مطلب۔ غرض ۔ جسم جندار۔ وحشی جمدوت۔ لیکھا۔ حساب۔ خوار۔ ذلیل ۔ کوڑیار۔ جوھٹے کافر۔ وچار۔ سوچ ۔ خیال۔ دڑائے ۔ مستلقل طور پر پختہ کرے ۔کل وکھ ۔ گناہ ۔ برائیاں۔ نام ۔ سچ ۔ حق و حقیقت۔ جپے ۔ کہے ۔ ارادھے ۔ دلمیں بسائے ۔ نمسکار ۔ جھکو ۔ سجدہ کرو۔ آداب دیجیئے ۔ مل کوڑی ۔ جھوٹ کی ناپاکیزگی ۔ سچیار۔ خوش اخلاق۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرد من موقعہ محل کی مطابق مزوں بات کرنا نہیں جانتے کیونکہ ان کے دل میں شہوت غصہ اور تکبر ہے نہ انہیں نیک و بد ٹھکانے کی سمجھ ہے کیونکہ ان کے دلمیں برائی اور لالچ ہے وہ اپنے مطلب اور غرض کی باتیں کرتے ہیں ۔ انہیں وحشی فرشتہ موت مارتا ہے ۔ مراد انہیں ہر وقت انہیں اخلاقی موت کا خوف طاری رہتا ہے ۔ آگے عدالت الہٰی میں حساب مانگا جاتا ہے ۔ تو ان جھوٹوں کی ذلیل کیا جات اہے اور سزا پاتے ہیں۔ کوئی انسان ایسی سمجھ سوچ اور خیال ظاہر کرؤ کہ اس جھوٹ و کفر کی ناپاکیزگی کیسے دور ہوئے ۔ سچا مرشد ملے اور وہ الہٰی نام سچ حق و حقیقت اس کے دل و دماغ میں پختہ طور پر بسائے ۔ جو سب گناہوں کو مٹانے والا ہے ۔ جو انسان نام پر عمل پیرا ہے دل میں بساتا ہے اس کے آگے سارے بطور اداب و داب جھکو جھوٹی ناپاکیزگی الہٰی نام سچ حق و حقیقت اپنا کر دور کرلی اور وہ حسن اخلاق نیک چال چلن والا ہو گیا ۔ اے خادم نانک۔ جسکا ایسا چال چلن اور اخلاق وہ سلامت رہے وہ راستہ دکھانے والا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
تُدھُ جیۄڈُ داتا ناہِ کِسُ آکھِ سُنھائیِئےَ ॥
گُر پرسادیِ پاءِ جِتھہُ ہئُمےَ جائیِئےَ ॥
رس کس سادا باہرا سچیِ ۄڈِیائیِئےَ ॥
جِس نو بکھسے تِسُ دےءِ آپِ لۓ مِلائیِئےَ ॥
گھٹ انّترِ انّم٘رِتُ رکھِئونُ گُرمُکھِ کِسےَ پِیائیِ ॥੯॥
لفظی معنی:
داتا۔ سخی ۔ سخاوت کرنے والا۔ گر پر سادی۔ رحمت مرشد ۔ ہومے ۔ خودی ۔ رس کس ۔ لطف یا مزہ اور بد مزہ ۔ سادا باہر۔ سادگی پسند۔ لطفوں کے بغیر ۔ سچی وڈیائیئے۔ صدیوی عظمت ۔ گھٹ انتر۔ دلمیں۔ انمرت ۔ آبحیات۔ رکھون۔ رکھا ہے ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے مرید مرشد ہوکر۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرے برابر کوئی سخاوت کرنے والا سخی نہیں کس سے یہ بات کہہ سنائیں۔ رحمت مرشد سے ملتا ہے جس سے خودی مٹتی ہے ۔ وہ لطفوں اور مزیدار یوں سے بالا ہے یہی حقیقی عظمت و حشمت ہے ۔ جس پر اس کی کرم و عنایت اسے بخشتا ہے ۔ اور اسے ساتھ دیتا ہے اس نے ہر دلمیں آبحیات رکھا ہوا ہے مگر کسی کو ہی مرشد کے ذریعے پلاتا ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
بابانھیِیا کہانھیِیا پُت سپُت کرینِ ॥
جِ ستِگُر بھاۄےَ سُ منّنِ لیَنِ سیئیِ کرم کرینِ ॥
جاءِ پُچھہُ سِم٘رِتِ ساست بِیاس سُک نارد بچن سبھ س٘رِسٹِ کرینِ ॥
سچےَ لاۓ سچِ لگے سدا سچُ سمالینِ ॥
نانک آۓ سے پرۄانھُ بھۓ جِ سگلے کُل تارینِ ॥੧॥
لفظی معنی:
بابانیاں ۔ کہانیاں ۔ بزرگوں کی کہی ہوئی باتیں۔ پت پت ۔ نیک بخت اولاد۔ سمرتساست۔ شاسر اور سمرتیوں کو پڑ ہو۔ پیاس۔ سک و نارورشوں سے پوچھو ۔ ی تینوں ہندو مذہب کے رہنما ہوئے ہیں۔ بچن سبھ سر سٹ کریں۔ سارے علام کو نصیحتیں و واعظ کرتے ہیں۔ جن کو سچا صدیوی خدا اس حقیقت کی طرف راغب کرتاہے وہ رجوع کرتے ہیں۔ پروان۔ منظور قبول۔ سگلے کل۔ سارے قبیلہ و خاندان ۔ تارین۔ کامیاب بناتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
بزرگوں کی کہانیاں کی ہوئی باتیں اولاد کونیک بنا دیتی ہیں۔ جیسا مرشد چاہتا ہے اگر اس پر ایمان و ییقن لائی اور ہی کام کریں مذہبی یادھارمک کتابوں سمرتساستبیاس ۔ سک نارو سارے عالم کو واعط و نصیحت کرت ہیں۔ جن کو سچے صدیوی سچ خدا نے سچ سے رشتہ بنوائیا ہے وہی سچ سے رشتہ بناتے ہیں۔ اے نانک۔ ان کی دنیا میں آمد منظور و قبول خدا کو ہوتی ہے جو سارے قبیلے و خاندان کو کامیاب بنا دیتے ہیں۔
مਃ੩॥
گُروُ جِنا کا انّدھُلا سِکھ بھیِ انّدھے کرم کرینِ ॥
اوءِ بھانھےَ چلنِ آپنھےَ نِت جھوُٹھو جھوُٹھُ بولینِ ॥
کوُڑُ کُستُ کماۄدے پر نِنّدا سدا کرینِ ॥
اوءِ آپِ ڈُبے پر نِنّدکا سگلے کُل ڈوبینِ ॥
نانک جِتُ اوءِ لاۓ تِتُ لگے اُءِ بپُڑے کِیا کرینِ ॥੨॥
لفظی معنی:
گرو ۔ مرشد۔ اندھلا۔ نابینا۔ غیر اندیش۔ بے سمجھ ۔ اندھے کرم۔ نا سمجھ اعمال۔ بھانے ۔ مرضی مطابق۔ کوڑ کست ۔ جھوٹ فریب۔ پر نند۔ دوسروں کی بد گوئی۔ ڈبے ۔ ناکامیاب ۔ سگلے کل۔ سارے خاندان اور قبیلہ کو نا کامیاب بناتے ہیں۔ جت لائے ۔ جس طرح لگاتار ۔ تت اسطرح ۔ بپڑے ۔ بیچارے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس انسا ن کا مرشد نا عاقبت اندیش ہو اور ال علم ہو اس مرشد کے مرید بھی جاہلانہ اور غیر اندیش کام کرتے ہیں۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق کام کرت ہیں اور ہمیشہ جھوٹ ہی جھوٹ بلوتے ہیں۔ جھوٹی اور فریبی کار کرتے ہیں اور دوسروں کی بدگوئی کرتے ہیں ۔ دوسروں بدگوئی و برائی کرنے والے خود تو ناکامیاب ہوتے ہیں سارے خاندان کو ناکامیاب بناتے ہیں۔ اے نانک۔ جس طرف خدا لگاتا ہے لگتے ہیں وہ بیچارے کیا کر سکتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
سبھ ندریِ انّدرِ رکھدا جیتیِ سِسٹِ سبھ کیِتیِ ॥
اِکِ کوُڑِ کُستِ لائِئنُ منمُکھ ۄِگوُتیِ ॥
گُرمُکھِ سدا دھِیائیِئےَ انّدرِ ہرِ پ٘ریِتیِ ॥
جِن کءُ پوتےَ پُنّنُ ہےَ تِن٘ہ٘ہ ۄاتِ سِپیِتیِ ॥
نانک نامُ دھِیائیِئےَ سچُ سِپھتِ سنائیِ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
ندری ۔ زیر نظر۔ جیتی ۔ جتنی ۔ سر سٹ۔ عالم ۔ دنیا۔ کیتی ۔ پیدا کی ۔ بنائی۔ کوڑ کست۔ جھوٹ فریب ۔ وگولی ۔ذلیل و خوار۔ پرتی ۔ پیار۔ پوتے ۔ پلے ۔ دامن۔ پن۔ ثواب۔ نیکی ۔ بھلائی۔ دات۔ زبان پر۔ سپیتی ۔ صفت صلاح۔ نام دھیاییئے ۔ سچ ۔ حق و حقیقت میں توجہ دینا دھیان لگانا۔ سچ صفت ثنائی ۔ سچی حمدوثناہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا جتنی قائنات و عالم پیدا کیا ہے اسے اپنی زیر نظر رکھتا ہے اک ایسے ہیں جنہیں جھوٹ فریب میں لگا رکھا ہے مرید من ذلیل و خوار ہوتے ہیں۔ مرید مرشد ہمیشہ خدا میں اپنی توجہ و دھیان لگاتے ہیں جن کے دل میں الہٰی پریم پیار ہے جن کے دامن میں ثواب نیکی اور بھلائی ہے ان کی زبان پر الہٰی صفت صلاح ہے اے نانک نام سچ حق و حقیقت میں دھیان اور توجہ کرنی چاہیے اور سچی صفت صلاح کرنی چاہیے ۔
سلوکُ مਃ੧॥
ستیِ پاپُ کرِ ستُ کماہِ ॥
گُر دیِکھِیا گھرِ دیۄنھ جاہِ ॥
اِستریِ پُرکھےَ کھٹِئےَ بھاءُ ॥
بھاۄےَ آۄءُ بھاۄےَ جاءُ ॥
ساستُ بیدُ ن مانےَ کوءِ ॥
آپو آپےَ پوُجا ہوءِ ॥
کاجیِ ہوءِ کےَ بہےَ نِیاءِ ॥
پھیرے تسبیِ کرے کھُداءِ ॥
ۄڈیِ لےَ کےَ ہکُ گۄاۓ ॥
جے کو پُچھےَ تا پڑِ سُنھاۓ ॥
تُرک منّت٘رُ کنِ رِدےَ سماہِ ॥
لوک مُہاۄہِ چاڑیِ کھاہِ ॥
چئُکا دے کےَ سُچا ہوءِ ॥
ایَسا ہِنّدوُ ۄیکھہُ کوءِ ॥
جوگیِ گِرہیِ جٹا بِبھوُت ॥
آگےَ پاچھےَ روۄہِ پوُت ॥
جوگُ ن پائِیا جُگتِ گۄائیِ ॥
کِتُ کارنھِ سِرِ چھائیِ پائیِ ॥
نانک کلِ کا ایہُ پرۄانھُ ॥
آپے آکھنھُ آپے جانھُ ॥੧॥
لفظی معنی:
ستی ۔ حقیقت پرست ۔ دھرمی ۔ پاپ۔ گناہ۔ ست کماہے ۔ خوش اخلاق ۔ بلند چال چلن۔ گر ۔ مرشد۔ دیکھیا۔ سبق ۔ واعظ ۔ استری ۔ عورت۔ پر کھے ۔ خاوند۔ کھٹیئے ۔ منافع کما کر ۔ آپوآپے پوجا۔ اپنی اپنی غرض یا ضرور کے لئے پرستش ۔ قاضی۔ منصف۔ یہےنیائے ۔ انصاف کے لئے ۔ تسبیح۔ مالا۔ ودی ۔ رشوت۔ حق گواٹے ۔ کسی کا کے ساتھ نا انصافی کرتا ہے ۔ ترک منتر۔ اسلامی حکم ۔ کن روےسماہے ۔ دل و بستا ہے ۔ لوک مہاویہہ۔ لوگون کو لٹاتا ہے ۔ چاڑی کھا سے ۔ چگلی یا بغض کرتا ہے ۔ سچا ۔ پاک ۔ گرہی ۔ خانہ داری ۔ جٹآسبھوت۔ راکھ سر میں ڈالتا ہے ۔ جگت ۔ طریقہ ۔ چھائی۔ راکھ۔ پروان۔ منظور۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو اپنے آپ کو فڑض شناس حقیقت پرست کہلاتے ہیں۔ مگر گناہگاریاں کرکے اپنے آپ کو بیرونی طور پر ظاہر انسانی فرض ادا کر رہے ہیں۔ مرشد سبق کے لئے مرید کے گھر جاتا ہے ۔ عورت مرد کی محبت تبھی ہے اگر کچھ کماتا ہے ورنہ خواہ آئے یا چلا جائے کوئی غرض نہیں۔ برہمن دید شاستر کو تو مانتا نہیں اپنی غرض و ضرورت ہی اس کی پر ستش ہے ۔ قاضی انصاف کے لئے عدالت لگاتا ہے ۔ تسبیح پھیرتا ہے اور خدا کو یاد کرتاہے ۔ مگر رشوت لیکر کسی کا حق گنواتا ہے ۔ اگر کئی اعتراض کرتا ہے تو اسلامی قانون پڑھ کر سناتا ہے ۔ ہندو کے دل و دماغ میں اسلامی قانون ہے اور لوگوں کو حاکموں کے پاس خفہخبریںدیکر لوٹ کراتا ہے ۔ مگرا ایسا ہندو صرف رسوئی یا باورچی خانے کے صفائی کرکے ہی پاک کہلاتاہے۔
جوگی نے جٹاں بنائی ہوئی ہیں اور سرمیںسوآہ ڈالی ہوئی ہے مگر ہے خانہ دار بچے روتے پھرتے ہین۔ نہ جوگ ہی ملا نہ جوگ کا طریقہ اور زندگی بسر کرنے کا طریقہ گنوا لیا تو سر میں سوآہ کس لئے ڈالی ۔ اے نانک۔ اس زمانے مین یہی قبول اور رائج ہے کہ خو دہی رہبر اور خود ہی اپنے کار ناموں کی صفت اور عظمت بناتا ہے ۔
مਃ੧॥
ہِنّدوُ کےَ گھرِ ہِنّدوُ آۄےَ ॥
سوُتُ جنیئوُ پڑِ گلِ پاۄےَ ॥
سوُتُ پاءِ کرے بُرِیائیِ ॥
ناتا دھوتا تھاءِ ن پائیِ ॥
مُسلمانُ کرے ۄڈِیائیِ ॥
ۄِنھُ گُر پیِرےَ کو تھاءِ ن پائیِ ॥
راہُ دساءِ اوتھےَ کو جاءِ ॥
کرنھیِ باجھہُ بھِستِ ن پاءِ ॥
جوگیِ کےَ گھرِ جُگتِ دسائیِ ॥
تِتُ کارنھِ کنِ مُنّد٘را پائیِ ॥
مُنّد٘را پاءِ پھِرےَ سنّسارِ ॥
جِتھےَ کِتھےَ سِرجنھہارُ ॥
جیتے جیِء تیتے ۄاٹائوُ ॥
چیِریِ آئیِ ڈھِل ن کائوُ ॥
ایتھےَ جانھےَ سُ جاءِ سِجنْانھےَ ॥
ہورُ پھکڑُ ہِنّدوُ مُسلمانھےَ ॥
سبھنا کا درِ لیکھا ہوءِ ॥
کرنھیِ باجھہُ ترےَ ن کوءِ ॥
سچو سچُ ۄکھانھےَ کوءِ ॥
نانک اگےَ پُچھ ن ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
سخت جیو۔ دھاگے کا جنجو ۔ ناتا دہوتا ۔ پاک صاف ۔ تھائے نہ پائے ۔ اصلی ٹھکانہ یامنزل حاصل نہین ہوتی ۔ وڈیائی ۔ عظمت و حشمت۔ راہدسائے ۔ راستہ یا طریقہ پوچھ کر ۔ اوتھےکوجائے ۔ وہانکوئی ہی جاتا ہے ۔ کرنی باجہو ۔ بغیر نیک اعمال ۔ جگت وسائی۔ طریقہ پوچھنے ۔ تت کارن ۔ اس وجہ سے ۔ جھے کتھے ۔ جہاں کہیں۔ سرجنہار ۔ جسے پیدا ر کرنے کی توفیق حاصل ہے ۔ تنے بٹاؤ۔ سارے مسافر یا مہمان ۔ جیری ۔ خط ۔ چھٹی ۔ ڈھل۔ دیر۔ ایتھے ۔ اس دنیا میں۔ سبھانے ۔ پہچان ۔ فکڑ۔ فضول۔ در۔ الہٰی بارگاہ ۔ لیکھا۔ حساب اعمال ۔ کرنی ۔ نیک اعمال۔ تر کے ۔ زندگی کع عبور۔ منزل مقصود۔ سچو سچ ۔ ایسا سچ جو حقیقت ہے اور صرف سچ ہے ۔ وکھانے ۔ بیان کرتا ہے ۔ پچھ ۔ تحقیق۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب ہندو کے گھر برہمن آکر منتر یا کلام پڑ ھ کر جنجو پاتا ہے یہ انسان جنجو ت وگلے پا لیتا ہے مگر اعمال اگر برے ہیں تو جسمانی پاکیزگی کے باوجود منزل مقصود حاصل نہیں ہوتی ۔ اور بارگاہ الہٰی میں قبولیت حاصل نہیںہوتی ۔ مسلمان اپنے مذہب کی عطمت بیان کرتا ہے مگرمرشد و پیر کے قبولیت حاصلنہیں ہوتی ۔ راستہ تو ہر آدمی پوچھتا توہر شخص ہے مگر اس راہ پر گامزن ہوتا ہے کوئی۔ بگیر نیک خال و عامل کے بہشت نصیب نہیں ہوتا ۔ جوگی کی جائے سکونت پر طریقہ خدا رسیدن پوچھنے کے لئے جاتا ہے اور اس کے لئے کانوں میں منورن ڈال کر گھر بار چھور کر دنیا کا چکر لگاتا ہے خدا کی جستجو کے لئے جب کہ خدا ہر جگہ موجود ہے ۔ دنیاسبھمہامن اور مسافر ہیں۔ جس جس کی طلبی اور بلا وا آتا ہے چلا جاتا ہے ۔ دیرنہیں لگتی ۔جن کو اس علام میں خدا کی پہچان ہو جاتی ہے وہ اس عالم میںپہچانا جاتا ہے ۔ باقی ہندو یا مسلمان ہونے کا غرور یا تکبر فضول ہے ۔ سبھ کا الہٰی در پر اعمال کا حساب ہوتاہے اور بغیر نیک افعال و اعمال کے منزل مقصود حاصلنہیں ہوتا اور زندگی کامیاب نہیںہوتی ۔ جو کوئی صدیوی سچ و حقیقت خدا کو کہتا ہے اوریادکرتاہے اے نانک عاقبت میں اس کی تحقیق نہیں ہوتی ۔
پئُڑیِ ॥
ہرِ کا منّدرُ آکھیِئےَ کائِیا کوٹُ گڑُ ॥
انّدرِ لال جۄیہریِ گُرمُکھِ ہرِ نامُ پڑُ ॥
ہرِ کا منّدرُ سریِرُ اتِ سوہنھا ہرِ ہرِ نامُ دِڑُ ॥
منمُکھ آپِ کھُیائِئنُ مائِیا موہ نِت کڑُ ॥
سبھنا ساہِبُ ایکُ ہےَ پوُرےَ بھاگِ پائِیا جائیِ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
کائیا۔ جسم۔ کوٹ۔ چار دیواری ۔ گڑ ۔ قلعہ ۔ لعل حوبیری ۔ قیمتی پتھر اور موتی ۔مراد قیمتی اوصاف۔ گورمکھ ۔مرشد کے وسیلے سے مرشد مرشد ہوکر ۔ ہر ہر نام۔ سچ حق و حقیقت ۔ در ڑ۔ دل میں مستقل طور پر درڑ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ کھوآئن۔ گمراہ۔ کڑ۔ فکر مند۔ سبھنا۔ سب کا ۔ صاحب۔مالک ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس انسانی جسم کو خدا کی رہائش کے لئے ایک قلعہ کہو۔ اس کے اندر لعل جواہرات ہیں مرید مرشد ہو خدا کے نام سچ حق و حقیقت کا سبق لو۔ الہٰی نام کے سبق کو مکلم طور پر دل میں بسالو تو یہ جسم نہایت خوبصورت ہو جائیگا۔ خودی پسند مرید من گمراہ ہے دنیاوی دولت کی محبت میں گمراہ ہے اور فکر مند۔ سب کا آقاہے واحد مگر خوش قسمتی سے حاصل ہوتا ہے ۔
سلوک مਃ੧॥
نا ستِ دُکھیِیا نا ستِ سُکھیِیا نا ستِ پانھیِ جنّت پھِرہِ ॥
نا ستِ موُنّڈ مُڈائیِ کیسیِ نا ستِ پڑِیا دیس پھِرہِ ॥
نا ستِ رُکھیِ بِرکھیِ پتھر آپُ تچھاۄہِ دُکھ سہہِ ॥
نا ستِ ہستیِ بدھے سنّگل نا ستِ گائیِ گھاہُ چرہِ ॥
جِسُ ہتھِ سِدھِ دیۄےَ جے سوئیِ جِس نو دےءِ تِسُ آءِ مِلےَ ॥
نانک تا کءُ مِلےَ ۄڈائیِ جِسُ گھٹ بھیِترِ سبدُ رۄےَ ॥
سبھِ گھٹ میرے ہءُ سبھنا انّدرِ جِسہِ کھُیائیِ تِسُ کئُنھُ کہےَ ॥
جِسہِ دِکھالا ۄاٹڑیِ تِسہِ بھُلاۄےَ کئُنھُ ॥
جِسہِ بھُلائیِ پنّدھ سِرِ تِسہِ دِکھاۄےَ کئُنھُ ॥੧॥
لفظی معنی:
ست۔ حقیقت ۔ حصو منزل۔ مونڈ۔ مڈائی۔ بال منوانے ۔ پڑھیا۔ علام فاضل۔ رخی برکھی پتھر۔ شجر و پتھر۔ آپ تچھاوے ۔ عذاب پانے میں۔ گھٹ بھیتر سبد روے ۔ جس دلمیں کلام بستا ہے ۔ سبھ گھٹ میرے ۔ الہٰی فرمان ہے سارے دل خدا کے ہیں۔ جیہہکھوآئی ۔ جسے گمراہ کیا ہے ۔ جسے دکھاےواٹڑی ۔ جسے دکھائیا راستہ ۔ بھلاوے ۔ گمراہ کرے ۔ پند سر ۔ آغاز سے راستہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
نہ عذاب پانے سے زندگی کی منزل مقصود حاصل ہوتی ہے نہ ارام و آسائش سے نہ پانیمیں ٹھہرنے سے جیسے پانی کے جانور پھرتے ہیں پانی میں ۔ نہ سر منوانے میں عالم فاضل ہوکر بحث مباحثے کے لئے گھومنے سے نہ شجروں درختوں اور پتھروں کی طرح بیجان ہونے میں۔ نہ سختبندسوں اور ہاتھی کی مانند سنگلوں میں بند ھوانے میں نہ گائے کی طرح گھا س پھوس جنگلی پھلوںپر گذار کر نے میں۔ جس کے ہاتھ میں توفیق ہے کامیابی کی جسے خود عنایت کرتا ہے وہی منزل پاتا ہے ۔ اے نانک۔ عظمت اسے حاصل ہوتی ہے ۔ جس کے دلمیں الہٰی حمدو ثناہ بستی ہے ۔ خدا کا فرمان ہے کہ سارے دل و دماغ م ہیں میرے میں ہوں سبھ میں جسے مینکردوں گمراہ اسے سمجھائے گون ۔ جسے آغاز منزل گمراہ کر دیا ہوا اسے راستہ دکھائے گون ۔
مਃ੧॥
سو گِرہیِ جو نِگ٘رہُ کرےَ ॥
جپُ تپُ سنّجمُ بھیِکھِیا کرےَ ॥
پُنّن دان کا کرے سریِرُ ॥
سو گِرہیِ گنّگا کا نیِرُ ॥
بولےَ ایِسرُ ستِ سروُپُ ॥
پرم تنّت مہِ ریکھ ن روُپُ ॥੨॥
لفظی معنی:
گرہی ۔ خانہ داری ۔ قبیلہ دار ۔ نگریہہ۔ اعضائے جسمانی پر ضبط۔ جپ ۔ تپ ۔ یادوریاضت ۔ سنجم۔ ضبط۔ بھیکھیا۔ بھیکھ مانگے ۔ پن دان۔ ثواب و خیرات ۔ سر پر ۔ جسم۔ گنگا کانیر۔ پاک جل یا پانی ۔ ایسر ۔ بلند عظمت ۔ ست سرو پ۔ الہٰینور۔ پرم تت۔ بھاری روح۔ خدا۔ ریکھ۔ نشانی ۔ لکیر۔ روپ ۔ شکل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
حقیقتا اصلی خانہ دار یا قبیلہ وہی ہے جسے نفس اور اعضائے جسمانی پر ضبط حاصل ہے ۔ اور الہٰی یادویراض و ضبط کی خدا سے بھیک مانگتا ہے ۔ جو اپنے آپ کو نیک و ثواب بنا لیتا ہے اور گناگا دریا کے پانی کی طرح پاک و شفاق بنا لیتا ہے ۔ مجسمہ حقیقت بلند عظمت بیان کرتا ہے اس بلند ہستی خدا کی کوئی نشانی یا شکل وصورت نہیں یعنی و خدا سے یکسو ہوجاتا ہے ۔
مਃ੧॥
سو ائُدھوُتیِ جو دھوُپےَ آپُ ॥
بھِکھِیا بھوجنُ کرےَ سنّتاپُ ॥
ائُہٹھ پٹنھ مہِ بھیِکھِیا کرےَ ॥
سو ائُدھوُتیِ سِۄ پُرِ چڑےَ ॥
بولےَ گورکھُ ستِ سروُپُ ॥
پرم تنّت مہِ ریکھ ن روُپُ ॥੩॥
لفظی معنی:
اودہوتی ۔ جوگی ۔ دہوپے آپ۔ خودی جلائے ۔ سنتاپ ۔ عذاب۔ اوہٹھ۔ ذہن۔ قلب۔ دماغ۔ پٹن۔ شہر۔ بھیکھیا۔ خیرات۔ بھیک ۔ سوپر چڑے ۔ بلند روحانی رتبہ حاصل کرنے ۔ ست سروپ ۔ ماند خدا۔ پرم تنت۔
ترجمہ معہ تشریح:
طارق الدنیا حقیقتا ً وہی ہے جو خودی جلاتا ہے ۔ عذاب ومصائب کو اپنا کھانا بنائے اور اپنے ذہنی شہر میں رہ کر مراد مستقل مزاج ہوکر خدا سے خیرات مانگتا ہے ۔ وہ الہٰی وصل و ملاپ پا لتیا ہے ۔ اگرگورکھ بھی الہٰی حمدؤچناہ کرکے مرا دایسا طریقہ اختیا ر کرے تو وہ بھی خدامیں محو ومجذوب ہی نہیں یکسو ہوجائے ۔
مਃ੧॥
سو اُداسیِ جِ پالے اُداسُ ॥
اردھ اُردھ کرے نِرنّجن ۄاسُ ॥
چنّد سوُرج کیِ پاۓ گنّڈھِ ॥
تِسُ اُداسیِ کا پڑےَ ن کنّدھُ ॥
بولےَ گوپیِ چنّدُ ستِ سروُپُ ॥
پرم تنّت مہِ ریکھ ن روُپُ ॥੪॥
لفظی معنی:
اداسی ۔ طارق الدنیا۔ پائے اداس۔ جو ترک پر عمل پیرا ہے ۔ اردھ اردھ ۔ نیچے اور اوپر۔ زیر زمین و آسمان ۔ مراد ہر جگہ ۔ نرنجن داس۔ پاک بیداغ خدا بستا ہے ۔ چند۔ مراد۔ ذہنی سکون ۔ سور ج۔ مورا روشنی مطلب۔ علم وہنر سے روشناش ۔ پائے گھنڈ۔ دونوں ذہن نیشن کرے ۔ پڑے نہ کند۔ مسمار نہیںہوتا ۔ ست ۔ سروپ ۔ مانند خدا۔ سچ کی شکل و صورت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
طارق الدنیا وہ ہے جو ہمیشہ ترک پر قائم رہتا ہے خدا ہر جگہ بستاہے زمین و آسمان میں اسے سمجھتا ہے دل میںسکون مراد مستقل مزاج اور علم وہنر سے واقف ہے ایسے طارق کو برائیوں اور بدیوں سے دو چار نہیں ہونا پڑتا شکست نیہںکاھنی پڑتی ۔ اگر گوپی چند جوگی بھی ایسے حقیق سچ خدا کی حمدوچناہ کرے تو خدا میں محو ومجذوب اور یکسو ہو جائے ۔
مਃ੧॥
سو پاکھنّڈیِ جِ کائِیا پکھالے ॥
کائِیا کیِ اگنِ ب٘رہمُ پرجالے ॥
سُپنےَ بِنّدُ ن دیئیِ جھرنھا ॥
تِسُ پاکھنّڈیِ جرا ن مرنھا ॥
بولےَ چرپٹُ ستِ سروُپُ ॥
پرم تنّت مہِ ریکھ ن روُپُ ॥੫॥
لفظی معنی:
پاکھنڈی منکر۔ خدا کی ہستی کونا۔ ماننے والے ۔ پکھاے ۔ دہوئے ۔ کائیا کی اگن۔ جسمانی خواہشات کا احساس ۔ برہم پر جائے ۔ خدا کی روشنی سمجھے ۔ سپنے ۔ خواب۔ بند۔ سچ ۔ جرا۔ بڑھاپا۔ مرنا۔ موت مراد اخلاقی موت۔
ترجمہ معہ تشریح:
حقیقتا خدا سے منکر وہ ہے جو اپنے جسم کو گناہگاریوں اور کفر سے پاک بناتا ے ۔ اور اپنے اندر مراد ذہن کو روشن کرتا ہے ۔ اور شہوت پر ضبط پاتا ہے ۔ ایسے منکر الہٰی کو نہ بڑھاپا مراد اخلاقی کمزوری نہ اخلاقی موت آئے ۔ اگر چرپٹ جوگی ایسے منکر کا طریقہ کار اپنائے تو یکسو ہوجائے خدا سے ۔
مਃ੧॥
سو بیَراگیِ جِ اُلٹے ب٘رہمُ ॥
گگن منّڈل مہِ روپےَ تھنّمُ ॥
اہِنِسِ انّترِ رہےَ دھِیانِ ॥
تے بیَراگیِ ست سمانِ ॥
بولےَ بھرتھرِ ستِ سروُپُ ॥
پرم تنّت مہِ ریکھ ن روُپُ ॥੬॥
لفظی معنی: بیراگی ۔ طارق۔ الٹے برہم۔ جو خیالات کا خدا کی طرف رحجا ن بنائے ۔ گگن منڈل۔ ذہن دماغ ۔ اسے ذہن نشین کرے ۔ انس۔ روز و شب۔ دن اور رات۔ انتر رہے ۔ دھیان۔ اس میں دھیان لگائے ۔ توجہ دے ۔ ست سمان ۔ ست۔ سچ ۔ خدا۔ سمان۔ برابر۔ مانند خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
حقیقتا ً اصلی بیراگی وہ ہے جو اپنے خیالات میں خدا کو ذہن نشین کرتا ہے اور اپنے خیالات کا رحجان دنیا کی طرف سے بدلتا ہے اور روز شب اس میں اپنا دھیان لگاتا ہے ایسا بیراگی ہے مانند خدا اگر ایسا جوگی بھ تھری بھی خدا کی حمدوچناہ کرے تو خدا سے یکسو ہوجائے اور خدا مین ہی محو ومجذوب ہوجائے اور علیحدگی مٹ جاتے ہیں۔
مਃ੧॥
کِءُ مرےَ منّدا کِءُ جیِۄےَ جُگتِ ॥
کنّن پڑاءِ کِیا کھاجےَ بھُگتِ ॥
آستِ ناستِ ایکو ناءُ ॥
کئُنھُ سُ اکھرُ جِتُ رہےَ ہِیاءُ ॥
دھوُپ چھاۄ جے سم کرِ سہےَ ॥
تا نانکُ آکھےَ گُرُ کو کہےَ ॥
چھِء ۄرتارے ۄرتہِ پوُت ॥
نا سنّساریِ نا ائُدھوُت ॥
نِرنّکارِ جو رہےَ سماءِ ॥
کاہے بھیِکھِیا منّگنھِ جاءِ ॥੭॥
لفظی معنی:
کیو مرے مندا۔ کیسے برائی ختم ہو۔ جیوئے جگت۔ کیسے طرز زندگی سے واقفیت اور سمجھ حاصل ہو ۔ کھاے بھگت ۔ جوگیوں والا کھانا۔ مراد چورما۔ آست۔ ہے ۔ نہیں ہے ۔ آکھر ۔ لفظ۔ ہیاؤ۔ ہروا۔ ذہن ۔ دہوپ چھاؤ۔ عذاب و آسائش ۔ سم۔ برابر۔ سہے ۔ برداشت کرے ۔ گر کو کہے ۔ فرمان مرشد۔ چھ ورتارے ۔ چھ ۔ پہراوے یا فرقے ۔ پوت ۔ چیلے ۔ سنساری ۔ خانہ داری ۔ گھریلو ۔قبیلہ دار ۔ اودہوت۔ جوگی ۔نرنکار ۔جسکا نہیں وجودکوئی ۔ سماے ۔ مجذوب ۔ بھیکھیا ۔ خیرات۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب تک برائیان برے خیالات ختم نہیں ہوتے صحیح طرز زندگی حاصل نہیں ہو سکتی ۔ کان پڑاوانے اور چور ما کھانا بیکار ہے ۔ تب وہ کونسا کلمہ اورلطٖ ہے جس کے ذہن نشین ہونے سے عذاب و آسائش یکساں طور پر برداشت ہوتے ہیں۔ جو بوقت علام کی موجودگی اور بوقت نا موجودی الہٰی نام سچ و حقیقت موجود تھا ۔ اور رہے ۔ تب نانک کہتا ہے کہ وہ انسان ہی حقیقتا مرید مرشد ہوتاہے ورنہ مرید چھ جوگیوں کے فرقوں میں ہی محو رہتے ہیں وہ حقیقتا نہ جوگی ہیں اور نہ خانہ دارقبیلہ دار جسکا اشتراک خدا سے ہے ۔ وہ بھیک مانگنے کیوں جائے ۔ مراد وہ دنیادار ہوکر بھی وصل الہٰی پا سکتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
ہرِ منّدرُ سوئیِ آکھیِئےَ جِتھہُ ہرِ جاتا ॥
مانس دیہ گُر بچنیِ پائِیا سبھُ آتم رامُ پچھاتا ॥
باہرِ موُلِ ن کھوجیِئےَ گھر ماہِ بِدھاتا ॥
منمُکھ ہرِ منّدر کیِ سار ن جانھنیِ تِنیِ جنمُ گۄاتا ॥
سبھ مہِ اِکُ ۄرتدا گُر سبدیِ پائِیا جائیِ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
چھتہو۔ جہاں سے ۔ ہر جاتا۔ الہٰی پہان ہو۔ مول۔ بالکل۔ کھوجیئے ۔ تالش کریں۔ بدھاتا۔ کار ساز۔ منمکھ ۔ مرید من۔ ہر مندر۔ الہٰی گھر۔ سار۔ سمجھ۔ واتا۔ ضائع کیا۔ درندا۔ بستا ہے ۔ گر سبدی۔ کالم رمشدی ۔ اپئیاجائی۔ وسل حاصل ہوتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا کا گھر ااسے ہی کہو جس سے ہو پہچان خدا یا جس میں خدا کی پہچان ہو اس کی پہچان انسانی جسم میں فرمان مرشد پر عمل پیرا ہوکر کارساز کرتار تمہارے دل و دماغ میں بستا ہے مرید من کو خدا کے گھر کی پہچان نہیں نہ اسے اس کی قدروقیمت وہ اپنی زندگی ضائع کر لیتا ہے خدا ہر ایک کے اندر بستا ہے مگر پہچان کلام مرشد سے ہوتی ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
موُرکھُ ہوۄےَ سو سُنھےَ موُرکھ کا کہنھا ॥
موُرکھ کے کِیا لکھنھ ہےَ کِیا موُرکھ کا کرنھا ॥
موُرکھُ اوہُ جِ مُگدھُ ہےَ اہنّکارے مرنھا ॥
ایتُ کمانھےَ سدا دُکھُ دُکھ ہیِ مہِ رہنھا ॥
اتِ پِیارا پۄےَ کھوُہِ کِہُ سنّجمُ کرنھا ॥
گُرمُکھِ ہوءِ سُ کرے ۄیِچارُ اوسُ الِپتو رہنھا ॥
ہرِ نامُ جپےَ آپِ اُدھرےَ اوسُ پِچھےَ ڈُبدے بھیِ ترنھا ॥
نانک جو تِسُ بھاۄےَ سو کرے جو دےءِ سُ سہنھا ॥੧॥
لفظی معنی:
لکھن ۔ نشانی ۔ کرنا۔ کار۔ مگدھ ۔ دنیاوی دولت کے فریب میں محو۔ اہنکار۔ غرور۔ تکبر۔ ات پیارا۔ نہایت مجتی ۔ پوے کھوہ ۔ غعقاب ہو۔ کہو سنجم کرتا۔ بچاؤ کے لئے کونسی کوشش کیجا سکتی ہے ۔ گورمکھ ہوئے ۔ مرید مرشد ہوکر۔ وچار۔ سوچے ۔ الپتے ۔ بیلاگ۔ نام جپے ۔ سچ ۔ حق و حقیقت بیان کرے ۔ ادھرے ۔ ادھار ۔ آسرا۔ سہنا ۔ برداست ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جاہل انسان کا کہنا جاہل ہی مانتا ہے ۔ جاہل انسان کی نشانی یا پہچان ہے کیا اور اس کار کیسی ہے ۔ جاہل وہی ہے جو دنیاوی دولت کی محبت کے فریب میں ہے اور مغرور ہے ۔ اور غرور میں روحانی واخلاقی طور پر مرتا ہے ۔ وہ ہی بیوقوف کہلاتا ہے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں اور ایسی کارسے جو غرور اور تکبر میں کیجائے ۔ ۔ہمیشہ انسان عذاب پاتا ہے اور ہمیشہ تکلیف اُٹھاتا ہے ۔ دنیاوی دولت سے محبت کرنے والا انسان ہمیشہ اخلاقی روحایکوئیں میں غرقاب رہتا ہے تو اس کے بچاؤ کے لئے کونسی کوشش کیجانیچاہیئے اور کی جا سکتی ہے ۔ مرید مرشد ہوکر اسے سوچے سمجھے اور بیلاگ بغیر متاثر الہٰی نام سچ حق و حقیقت اپنائے اور دل میں بسائے اس سے خود اپنی زندگی کامیاب بنا سکتا ہے اور اس میں غرقاب ساتھی کو بھی بچا سکتا ہے ۔ اے نانک۔ جو رضا خدا کی ہے ہوتا ہے وہی اور جو دیتا ہے خدا وہی پاتا ہے انسان ۔
مਃ੧॥
نانکُ آکھےَ رے منا سُنھیِئےَ سِکھ سہیِ ॥
لیکھا ربُ منّگیسیِیا بیَٹھا کڈھِ ۄہیِ ॥
تلبا پئُسنِ آکیِیا باکیِ جِنا رہیِ ॥
اجرائیِلُ پھریستا ہوسیِ آءِ تئیِ ॥
آۄنھُ جانھُ ن سُجھئیِ بھیِڑیِ گلیِ پھہیِ ॥
کوُڑ نِکھُٹے نانکا اوڑکِ سچِ رہیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
رے منا۔ اے دل سیکھ ۔ سکھیا۔ نصیحت ۔ واعظ۔ صبح۔ درست۔ ٹھیک۔ لیکھا۔ حساب اعمال۔ وہی ۔ رجسٹر۔ اعمالات۔ صلیا ۔ طلبانے ۔ بلاوے ۔ آقیا۔ باغوں ۔ باقی ۔ بقائیا۔ جن کے ذمے ۔ حساب۔ اعمال باقی رہ گیا ۔ عزائیلفریستا ۔ فرشتہ موت ۔ آئے تیئی ۔ مقرر ہوا ۔ قائنات کیا ۔ آون جان نہ سبجھی ۔ کوئی جارا یا علاج سمجھ نہیں آتا۔ کوئی راستہ دکھائی نہیں دیتا ۔ بھیری گکلی پہی ۔ سخت مصیبت میں گرفتار ۔ کوڑ۔ جھوٹ۔ نکھٹے ۔ ختم ہوجاتا ۔ سچ رہی ۔ حقیقت ہمیشہ باقی رہتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
نانک بیان کرتا ہے کہ ٹھیک نصیحت و واعظ سن اے دل خدا انسان کے اعمال کا رجسٹر نکال کر بیٹھا ہے اور اعملاؤں کا حساب مانگتا ہے ۔ جن کے زمےبقائیا اعمال رہ جاتا ہے ان کی جواب طلبی ہوتی ہے ۔ ان کے لئے فرشتہ موت تعینات کیا جات اہے ۔ انہیں کوئی چارہ یا علاج مجھ نہیں آتا اس مصیبت میں گرفتار۔ اے نانک جھوٹ ختم ہوجاتا ہے ۔ آخر سچ و حقیقت ہی باقی رہتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
ہرِ کا سبھُ سریِرُ ہےَ ہرِ رۄِ رہِیا سبھُ آپےَ ॥
ہرِ کیِ کیِمتِ ن پۄےَ کِچھُ کہنھُ ن جاپےَ ॥
گُر پرسادیِ سالاہیِئےَ ہرِ بھگتیِ راپےَ ॥
سبھُ منُ تنُ ہرِیا ہوئِیا اہنّکارُ گۄاپےَ ॥
سبھُ کِچھُ ہرِ کا کھیلُ ہےَ گُرمُکھِ کِسےَ بُجھائیِ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
سرپر ۔ جسم۔ رورہیا۔ بستا ہے ۔ کہن نہ جاپے ۔ کہنا سمجھ نہیں آتا۔ گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ صلاحیئے ۔ حمدوثناہ کیجئے ۔ بھگتی راپے ۔ خدا کی محبت سے متاثر ہوکر ۔ اہنکار گواپے ۔ گرورمتآ کر ۔ گورمکھ کیسے بجھائی ۔ مرشد کے وسیلے سے سمجھ آتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ سارا عالم خدا کا ہی جسم ہے مراد ہر شے میں ہر جگہ خدا بستا ہے ۔ الہٰی عظمت اور قدر وقیمت بیان سے بعد ہے الہٰی محبت و پریم پیار سے متاثر ہوکر رحمت مرشد سے حمدوثناہ ہو سکتی ہے ۔ اور غرور تکبر مٹا کر سارا دل و جان خوشباس ہوجاتا ہے کھل جاتا ہے ۔ یہ سارا عالم خدا کا ایک کھیل ہے مرید مرشد ہوکر اس کی سمجھ آتی ہے ۔
سلوکُ مਃ੧॥
سہنّسر دان دے اِنّد٘رُ رویائِیا ॥
پرس رامُ روۄےَ گھرِ آئِیا ॥
اجےَ سُ روۄےَ بھیِکھِیا کھاءِ ॥
ایَسیِ درگہ مِلےَ سجاءِ ॥
روۄےَ رامُ نِکالا بھئِیا ॥
سیِتا لکھمنھُ ۄِچھُڑِ گئِیا ॥
روۄےَ دہسِرُ لنّک گۄاءِ ॥
جِنِ سیِتا آدیِ ڈئُروُ ۄاءِ ॥
روۄہِ پاںڈہ بھۓ مجوُر ॥
جِن کےَ سُیامیِ رہت ہدوُرِ ॥
روۄےَ جنمیجا کھُءِ گئِیا ॥
ایکیِ کارنھِ پاپیِ بھئِیا ॥
روۄہِ سیکھ مسائِک پیِر ॥
انّتِ کالِ متُ لاگےَ بھیِڑ ॥
روۄہِ راجے کنّن پڑاءِ ॥
گھرِ گھرِ ماگہِ بھیِکھِیا جاءِ ॥
روۄہِ کِرپن سنّچہِ دھنُ جاءِ ॥
پنّڈِت روۄہِ گِیانُ گۄاءِ ॥
بالیِ روۄےَ ناہِ بھتارُ ॥
نانک دُکھیِیا سبھُ سنّسارُ ॥
منّنے ناءُ سوئیِ جِنھِ جاءِ ॥
ائُریِ کرم ن لیکھےَ لاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سہنسر دان ۔ ہزاروں زنانہ زخموں ۔ اندر دیو تانے گو تم رکھی کی بیوی اہلیا کے ساتھ دہوکے سے زناہ کیا۔ پر سرام ۔ ایک برہمن تھا اس کے پتا جمدگنی کی سہسر باہونے قتل کر دیا تھا ۔ لہذا اسکا بدلہ چکانے کے لئے گھتری خاندان کو ختم کر نا شروع کر دیا ۔ مگر جب سیری رام چندر پرا اپنے کہاڑے کا وار کیا تو رام چندر نے اس کی طاقت ختم کر دی ۔ رام چندر کے دادا اجے نے ایک بھکاری سادہو کو بطور خیرات گھوڑے کی لددی نتیجتا اسے خود کھاتی پڑی ۔ نکالا۔ ملک بدر۔ وچھڑ۔ جدا۔ دیہہ سر ۔ راون ۔ مراد نہایت دانشمند ۔ ڈور و رائے ۔ فقیرانہ بھیس کرکے ۔ مجور ۔ مزدور۔ سوآمی ۔ آقا۔ حدو ر۔ حاضر۔ کھوئے گھٹیا۔ گمراہ ہوکر۔ ایکی کارن ۔ صرف ایک غلطی کی وجہ سے ۔ پاپی ۔ گناہگار ۔ مسائح ۔ شیخ ۔ انت کال ۔ بوقت ۔ اخرت ۔ بھیڑ۔ مصیبت۔ بھیکھیا۔ بھیکھ ۔ کرین ۔ کنجوس۔ سنچیہہ دھن جائے ۔ جب اکھٹا کیا ہوا سرمایہ چلا جاتا ہے ۔ بالی ۔ لڑکی ۔ بھتار ۔ خاوند۔ منے ناؤ۔ جو سچ حق و حقیقت کو دل میں بساتا ہے ۔ جن جائے ۔ جیت حاصل کرتا ہے ۔ اوری کرم ۔ دوسرے اعمال۔ لیکھے لائے ۔ حساب میں شمار نہیں ہوتے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کوتم رشی نے ہزاروں زخموں کی سزا اندر کو دلائی جس سے اندر روئیا۔ پر سرام اپنی طاقت ختم ہونے پر روئیا ۔ راجہ اجے لدھ کھانے کی سزا پر روئیا۔ رام چندر کو دیش بدر کی سزا ملتی اور سیتا اور لچھمن جدا ہوگئے تو رام چندرروئیا۔ راون نے سادہو کے بھیس میں سیتا کو چرائیا اور لنکا گنوا کے روئیا۔ پانڈ وجو کرشن کے پاس رہتے تھے تو ورات راجے کے مزدوری کرنے پر روئے ۔ راجہ جنمیجااتھارہ پنڈتوں کو قتل کرکے پچاتاپ کے طور پر مہا بھارت سنی مگر شبہ کیا صرف ایک غلطی کی وجہس ے گناہگار بھی ہوا اور کوہڑ بھی نہ گیا اس لئے روئیا۔ شیخ پیر بھی روتے ہیں کہ کہین بوقت آخرت کوئی مصیبت نہ آجائے راجے جوگی بن کر بھیک مانگتے ہیں جب تکلیف محسوس کرتے ہیں تو روتے ہیں۔ کنجوس آدمی کا اکھٹا کیا ہواسرمایہ جب چلا جاتا ہے تو روتا ے ۔ پنڈت ہوجاتا ہے ۔ تب روتا ہے ۔ خاوند کے بغیر عورت روتی ہے ۔ اے نانک۔ سارا عالم دکھی ہے ۔ مگر جس کو الہٰی نام سچ حق و حقیقت میں ہے جسکا ایمان و یقین اس نے زندگی کا کھیل جیت لیا جب کہ دوسرے کئے ہوئے اعمال سے زندگی کا کھیل جیت لیا جبکہ دوسرے کئے ہوئے اعمال سے زندگی کا کھیل جیت نہیں سکتے ۔
مਃ੨॥
جپُ تپُ سبھُ کِچھُ منّنِئےَ اۄرِ کارا سبھِ بادِ ॥
نانک منّنِیا منّنیِئےَ بُجھیِئےَ گُر پرسادِ ॥੨॥
لفظی معنی:
خدا میں ایمان و یقین لانا ہی یادوریاض الہٰی ہے ورنہ دوسرے کام فضول ہیں۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت میں یقین لانے والا قدرواقتدار پاتا ہے ۔ مگر اسکا پتہ اور سمجھ رحمت مرشد سے حاصل ہوتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
کائِیا ہنّسُ دھُرِ میلُ کرتےَ لِکھِ پائِیا ॥
سبھ مہِ گُپتُ ۄرتدا گُرمُکھِ پ٘رگٹائِیا ॥
گُنھ گاۄےَ گُنھ اُچرےَ گُنھ ماہِ سمائِیا ॥
سچیِ بانھیِ سچُ ہےَ سچُ میلِ مِلائِیا ॥
سبھُ کِچھُ آپے آپِ ہےَ آپے دےءِ ۄڈِیائیِ ॥੧੪॥
لفظی معنی:
کائیا۔ جسم۔ ہنس۔ روح۔ دھر۔ خدا کی طرف سے آغا ز سے ۔ گیت ۔ پوشیدہ ۔ ورتدا ۔ بستا ہے ۔ پر گٹائیا۔ روشن کیا ۔ سچی بانی ۔ سچا کلام۔ سچ ہے ۔ حقیقت ہے مراد خد ا کی مانند ہے ۔ سچ میل ملائیا۔ حقیقت و خدا سے ملا پ کراتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسم اور روھا کا خدانے آغاز سے ہی اپنے زیر فرمان ملاپ بنائیا ہوا ہے ۔ خدا سب میں پوشیدہ طور پر بستا ہے مرید مرشد ظہور میں لاتا ہے روشن کرتا ہے ۔ جو حمدوثناہ کرتا ہے اور اس کے اوصاف میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ سچے کلام سے انسان سچ و حقیقت پرست ہوجاتا ہے ۔ سچا ملاپ کراتا ہے ۔ خدا ہی ہر شے ہے یا خدا ہی ہر شے ہر جگہ بستا ہے اور خو دہی عظمت و حشمت عنایت کرتا ہے ۔
سلوک مਃ੨॥
نانک انّدھا ہوءِ کےَ رتنا پرکھنھ جاءِ ॥
رتنا سار ن جانھئیِ آۄےَ آپُ لکھاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جو انسان کم عقل ہونے کے باوجود قیمتی اشیا کی پڑتال و تحقیق ت تشخص کرتا ہے ۔ جبکہ اس کو اس کی قدروقیمت کا پتہ نہیں تو وہ اپنی قدروقابلیت و کم عقلی لوگوں پر ظاہر کر لیتا ہے ۔
مਃ੨॥
رتنا کیریِ گُتھلیِ رتنیِ کھولیِ آءِ ॥
ۄکھر تےَ ۄنھجارِیا دُہا رہیِ سماءِ ॥
جِن گُنھُ پلےَ نانکا مانھک ۄنھجہِ سےءِ ॥
رتنا سار ن جانھنیِ انّدھے ۄتہِ لوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
رتنا کیری گتھلی ۔ قیمتی اوصاف کا تھیلہ ۔ رتنی کھولی آئے ۔ اوصاف کو سمجھنے والوں کھولا۔ وکھر۔ سودا۔ ونجاریا۔ سوداگر ۔ وہا ۔ دونوں ۔ مراد مرشد اور مرید مرشد۔ سمائے ۔ محو ومجذوب ہوئے ۔ گن۔ اوصاف۔ مانک ۔ موتی ۔ سارنہ جاننی ۔ قدرقیتم کی پہچان نہیں ۔ اندھے و تیہہلوئے ۔ بے علم ناشناس بھٹکتے پھرتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی اوصاف کا تھیلہ جب کھلا تو سودا اور سودا گر دونوں اس میں محو ومجذوب ہو گئے ۔ اے نانک ۔ جن کے دامن میں ہیں اوصاف وہی ان اوصاف کو اپناتے ہیں۔ جن کو ان کی قدروقیمت کی شناخت نہیں وہ لوگ اندہو کی طرح دنیا میں بھٹکتے پھرتے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
نءُ درۄاجے کائِیا کوٹُ ہےَ دسۄےَ گُپتُ رکھیِجےَ ॥
بجر کپاٹ ن کھُلنیِ گُر سبدِ کھُلیِجےَ ॥
انہد ۄاجے دھُنِ ۄجدے گُر سبدِ سُنھیِجےَ ॥
تِتُ گھٹ انّترِ چاننھا کرِ بھگتِ مِلیِجےَ ॥
سبھ مہِ ایکُ ۄرتدا جِنِ آپے رچن رچائیِ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
کائیا کوٹ۔ جسم ایک قلعہ ہے ۔ نو دروازے ۔ اس قلعے میں نو دروازے ہیں۔ دسوےگپترکھجے ۔ دسواں دروازہ پوشیدہ رکھا ہوا ہے ۔ بجر کپاٹ ۔ سخت ۔ ختے ۔ گر سبد کھلیجے ۔ واعظ و کلام مرشد سے کھلتے ہیں۔ انحد۔ لگاتار۔ دھن۔ سریلے ۔ گر سبد سنیجے ۔ کلام مرشد سے سنے جاتے ہیں۔ تت گھٹ ۔ اس کے دل ۔ چاننا۔ روشنی۔ بھگت ۔ الہٰی یادوریاض ۔ پریم پیار۔ ایک وتدا۔ واحد خدا بستا ہے ۔ رچن رچائی۔ یہ عالم پیدا کیا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
انسان کے جسمانی قلعے میں نو دروازے ہیں اور دسوان دروازہ پوشیدہ ہے ۔ جس میں جہالت یا لا علمی کے سخت کوار جڑے ہوئے ہیں جو واعظ و کلام مرشد سے کھلتے ہیں مراد لا علمی اور نا سمجھی دور ہوتی ہے ۔ تب لگاتار سریلی سازوں کی آواز ہونے لگتی ہے جن کو کلام مرشد سے سنا جاتا ہے تو دل پر نور ہوجاتا ہے اور ذہنی سکون ملتا ہے ۔الہٰی پریم پیار کی وجہ سے انسان خدا کی محبت میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ سارے عالم میں خدا بستا ہے جس نے یہ سارا عالم پیدا کیا ہے ۔
سلوک مਃ੨॥
انّدھے کےَ راہِ دسِئےَ انّدھا ہوءِ سُ جاءِ ॥
ہوءِ سُجاکھا نانکا سو کِءُ اُجھڑِ پاءِ ॥
انّدھے ایہِ ن آکھیِئنِ جِن مُکھِ لوئِنھ ناہِ ॥
انّدھے سیئیِ نانکا کھسمہُ گھُتھے جاہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
اندھے کے راہ دیسئے ۔ اندھے کے بتائے ہوئے راستے ۔ مراد بے علم گمراہ کے بتائے ہوئے راستے ۔ اندھا ہوئے سو جائے ۔ بے علم گمراہ ہی جاتا ہے ۔ لوئن ۔ آنکھیں۔ خصمو ۔ مالک سے ۔ گھتھے ۔ گمراہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اگر اندھا نا بینا انسان کسی کو راستہ بتاتا ہے تو اس راستے پر اندھا انسان ہی چلے گا ۔ مراہ گمراہ انسان دوسرے کو بھی گمراہ کریگا با عقل با شعور انسان اے نانک کیوں گمراہ ہوگا۔ ان کو اندھے نہ کہو جن کے آنکھیں نہیں ہیں۔ اے نانک اندھے وہ انسان ہیں جو خدا سے گمراہ ہیں۔
مਃ੨॥
ساہِبِ انّدھا جو کیِیا کرے سُجاکھا ہوءِ ॥
جیہا جانھےَ تیہو ۄرتےَ جے سءُ آکھےَ کوءِ ॥
جِتھےَ سُ ۄستُ ن جاپئیِ آپے ۄرتءُ جانھِ ॥
نانک گاہکُ کِءُ لۓ سکےَ ن ۄستُ پچھانھِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کرے ۔ کرنے پر ۔ جیہا جانے ۔ جیسی کسی کو سمجھ ہے ۔ تیہو ورتے ۔ ویسا ہی وہ کرتا ہے ۔ جھے سو دست نہ جاپئی ۔ جہاں اس کی پہچان نہیں سمجھ نہیں۔ آپے در نو جان ۔ سمجھ لو کہ وہ خودی میں کام کرتا ہے ۔ گاہک ۔ خریدار ۔ سکے نہ وست پچھان ۔ جب وہ اس اشیا کو پہچان نہیں سکتا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسے گمراہ کر دیا خود خدا نے وہ راہ راست پر تبھیآسکتا ہے ۔ جب خدا خو راہ راست پر لائے ۔ ورنہ گمراہ انسان جیسی اس کی سمجھ عقل و شعور ہے اس طرح کرتاہے ۔ خواہ اسے کوئی کتنا سمجھائے ۔ اے نانک۔ خریدار کو جس سودے کی سمجھ نہیں وہ کیوں لیگا۔
مਃ੨॥
سو کِءُ انّدھا آکھیِئےَ جِ ہُکمہُ انّدھا ہوءِ ॥
نانک ہُکمُ ن بُجھئیِ انّدھا کہیِئےَ سوءِ ॥੩॥
لفظی معنی:
اندھا ۔ نابینا۔ حکمہو ۔ حکم سے ۔ تابع فرمان۔ حکم۔ رضا۔ بجھئی ۔ سمجھے ۔ سوئے ۔ اسے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اسے اندھا نہ کہو جو رضائے الہٰی سے اندھا ہے ۔ یا زیر فرمان خدا اندھا ہے ۔ اے نانک اندھا اسے کہا جاتا ہے جو رضائے خدا نہیں سمجھتا ۔
پئُڑیِ ॥
کائِیا انّدرِ گڑُ کوٹُ ہےَ سبھِ دِسنّتر دیسا ॥
آپے تاڑیِ لائیِئنُ سبھ مہِ پرۄیسا ॥
آپے س٘رِسٹِ ساجیِئنُ آپِ گُپتُ رکھیسا ॥
گُر سیۄا تے جانھِیا سچُ پرگٹیِئیسا ॥
سبھُ کِچھُ سچو سچُ ہےَ گُرِ سوجھیِ پائیِ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
گڑھ ۔ قلعہ ۔ کوٹ ۔ چار دیواری ۔ دسنتر ویسا۔ سارے دیس اور اشیا۔ آپے تاڑی لائن۔ خود ہی بخود۔ یکسو۔ سبھ میہہپرولیسا ۔ سب مں بستا ہے ۔ سر سٹ ساجیئن ۔ عالم پیدا کیا ہے ۔ گپت ۔ پوشیدہ ۔ پر گٹیسا۔ ظاہر ہوا۔ سب کچھ سچو سچ ہے ۔ ہر جگہ خدا ہے اور ہر شدے خدا کی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس جسمانی قلعے کے اندر خدا بستا ہے وہ خدا سارے عالم میں بستا ہے وہ سب میں بسنے کے باوجود یکسو ہے ۔ خود ہی سارے علام کو پیدا کرکے اپنے آپ کو پوشیدہ رکھتا ہے خدمت مرشد سے مراد اس کے سبق و واعظ پر عمل پیرا ہو کر خدا ظہور میں آتا ہے ہر جگہ ہر شے میں ہے خدا سمجھاتا ہے اسے مرشد۔
سلوک مਃ੧॥
ساۄنھُ راتِ اہاڑُ دِہُ کامُ ک٘رودھُ دُءِ کھیت ॥
لبُ ۄت٘ر دروگُ بیِءُ ہالیِ راہکُ ہیت ॥
ہلُ بیِچارُ ۄِکار منھ ہُکمیِ کھٹے کھاءِ ॥
نانک لیکھےَ منّگِئےَ ائُتُ جنھیدا جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جس کی ساؤنی ۔ رات ہے ۔ ہاڑی ۔ دن ۔ ساؤنی ۔ رات ۔ اہاڑو ۔ ہو ۔ کام کرؤدھدوئے ۔ کھیت۔ غصہ اور شہوت۔ زمین۔ لب۔ لالچ ۔ وتر۔ لونے کا ٹھیک وقت۔ دروغبیؤ۔ جھوٹ۔ سیج ۔ حالی راہک ۔ ہل چلانے والا مزارعہ ۔ ہیت۔ محبت۔ ہل وچار۔ خیالات و سوچ سمجھ ۔ ہل۔ وکار من۔ دل بدی لیکھے ۔ حساب۔ اوت۔ بے اولاد۔ جنید جائے ۔ اسے پیدا کرنے والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس انسان کی رات ساؤنی کی فصل ہو اور دن ہاڑی کی فصل اور شہوت اور غصہ زمین مراد رات شہوت میں گذرتی ہے اور دن غصے میں چلا جاتا ہے ۔ لالچ جسکا لونے کے لئے صحیح وقت اور جھوٹ بیج ہو ۔ صحبت جس کے لئے ہل چلانے والا مزار عہ خیالات کا ہل ہو بدی یا برائی من ہو اور برائیوں کے انبار اکھٹے کئے ہوں اور اپنی اس کمائی کو صرف کرتا ہے ۔ اے نانک ایسے انسان کے اعمال کا ھساب مانگا جاا ہے تب پتہ چلتا ہے کہ ایسا انسان دنیا سے بلا اثاثہ بلا اولاد بلا وارث بیفائدہ زندگی گذار کر چلا جاتا ہے ۔
مਃ੧॥
بھءُ بھُءِ پۄِتُ پانھیِ ستُ سنّتوکھُ بلید ॥
ہلُ ہلیمیِ ہالیِ چِتُ چیتا ۄت٘ر ۄکھت سنّجوگُ ॥
ناءُ بیِجُ بکھسیِس بوہل دُنیِیا سگل دروگ ॥
نانک ندریِ کرمُ ہوءِ جاۄہِ سگل ۄِجوگ ॥੨॥
لفظی معنی:
بھو۔ خوف۔ بھوئے ۔ زمین۔ پوت۔ پاکیزگی ۔ ست ۔ سنتوکھ ۔ سچ و صبر۔حلیمی ۔ عاجزی ۔ انکساری ۔ ہالی چت۔ دل ہل چلانے والا۔ چیتا۔ یاد داشت ۔ وتر۔ بونے کا وقت۔ ناؤ بیج ۔ سچ حق و حقیقت بیج ۔ وکھت ۔ سنجوگ ۔ملاپ کا موقعہ ۔ بخشش بوہل۔ بخششوں کا انبار۔ سگل ۔ دروغ ۔ ساری جھوٹ۔ ندری کرم ہوئے ۔ نظر عنایت سے بخشش ہوتی ہے ۔ جاویہہ سگل وجوگ۔ ساری جدائیاں مٹ جاتی ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
خوف خدا ہو کھیت اگر پاکیزگی یا خوش اخلاقی کا و پانی سچ و صبر کے ہوں دو بیل اور عاجزی و انکساری کا پل ہوا۔ یاد کرنے کا ہو موقع اورملاپ کا یہی وقت ہے ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت کا ہو بیج بونے کے لئے تو بخششوں کا انبار لگتا ہے تو یہ عالم سار اجھوٹ دکھائی دیتا ہے ۔ اے نانک جب ہو نظر عنایت و شفقت تو سب جدائیاں خدا سے دور ہوجاتی ہے اورمٹ جاتی ہیں۔
پئُڑیِ ॥
منمُکھِ موہُ گُبارُ ہےَ دوُجےَ بھاءِ بولےَ ॥
دوُجےَ بھاءِ سدا دُکھُ ہےَ نِت نیِرُ ۄِرولےَ ॥
گُرمُکھِ نامُ دھِیائیِئےَ متھِ تتُ کڈھولےَ ॥
انّترِ پرگاسُ گھٹِ چاننھا ہرِ لدھا ٹولےَ ॥
آپے بھرمِ بھُلائِدا کِچھُ کہنھُ ن جائیِ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
موہ غبار۔ محبت کی آندھی ۔ دوبے بھائے بو ۔ دنیاوی محبت کا زکر کرتا ہے۔ وکھ ۔ عذاب۔ نیر ۔ پانی ۔ وروے ۔ رڑکتا ہے ۔ ام دھیایئے ۔ سچ حق و حقیقت میں دھیان لگانسے ۔ متھ ۔ تحقیقات سے ۔ تت۔ اصلیت ۔ حقیقت ۔ کڈھوے ۔ پتہ چلتا ہے ۔ انتر پر گاس۔ ذہن ذہین ۔ گھٹ چاننا۔ دل روشن۔ ہر لدھا ٹوے ۔ جستجو و تالش سے حاصل ہوتا ہے ۔ بھرم۔ بھٹکن ۔ گمراہی ۔ بھلا یندا۔ گمراہ کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرید من کے اندر محبت کا سخت اندھیرا ہے ۔ جو کچھ وہ کہتا ہے دنیاوی دولت کی محبت کی بات کرتا ہے ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں عذاب ہی عذاب ہے ہر روز بیکار کرم کرتاہے ۔ مرید مرشد ہوکر الہٰی نام سچ حق و حقیقت میں دھیان لگانے سے اصلیت و حقیقت کا پتہ چلتا ہے ۔ ذہن ذہین ہوتا ہے ۔ دل پر نور اور جستجو و تالش سے وصل نصیب ہوتا ہے ۔ خدا خود ہی بھٹکن و گمراہی میں ڈالتا ہے ۔ جسکا ذکر نہیں ہو سکتا ۔
سلوک مਃ੨॥
نانک چِنّتا متِ کرہُ چِنّتا تِس ہیِ ہےءِ ॥
جل مہِ جنّت اُپائِئنُ تِنا بھِ روجیِ دےءِ ॥
اوتھےَ ہٹُ ن چلئیِ نا کو کِرس کرےءِ ॥
سئُدا موُلِ ن ہوۄئیِ نا کو لۓ ن دےءِ ॥
جیِیا کا آہارُ جیِء کھانھا ایہُ کرےءِ ॥
ۄِچِ اُپاۓ سائِرا تِنا بھِ سار کرےءِ ॥
نانک چِنّتا مت کرہُ چِنّتا تِس ہیِ ہےءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
چنتا ۔ فکر ۔ تشویش۔ جنت۔ جاندار۔ پائن۔ پیدا کئے ہیں۔ تس۔ اسے ۔ روزی ۔ رزق۔ کرس۔ کسانی ۔ کھیتی ۔ سائرا۔ سمندر۔ آہا۔ خوراک ۔ سار۔ خبر گیری ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک۔ روز ی و روزق کا فکر نہ کر یہ فکر خدا کو ہے ۔ پانی جانور پیدا کئے ہیں ان کو بھی رزق دیتا ہے وہاں نہ دکان ہے نہ کسانی کرنے والاکوئی ہے نہ کوئی سوداگری ہوتی ہے ۔ نہ لین دین ہوتا ہے وہاں جانوروں کی خوراک جانور بنائی ہوتی ہے ۔ خدا نے جو جانور سمندر میں ان کی بھی خبر گیری کرتا ہے ۔ اے نانک۔ فکر نہ کر تیرا فکر خدا کو ہے ۔
مਃ੧॥
نانک اِہُ جیِءُ مچھُلیِ جھیِۄرُ ت٘رِسنا کالُ ॥
منوُیا انّدھُ ن چیتئیِ پڑےَ اچِنّتا جالُ ॥
نانک چِتُ اچیتُ ہےَ چِنّتا بدھا جاءِ ॥
ندرِ کرے جے آپنھیِ تا آپے لۓ مِلاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جیو۔ انسان۔ جھیور ۔ ماہی گیر ۔ ترسنا۔ خواہشات ۔ کال۔ موت ۔ منوااندھ ۔ نا سمجھ من۔ نہ چیتی ۔ یاد نہیں کرتا۔ اچنتا۔ اچانک۔ چنتا بدھا۔ خوف وہراس ۔ ندر۔ نظر عنایت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک انسان ایک مچھلی کی مانند ہے ۔ اور روحانی واخلاقی موت لانے والی خواہشات ماہی گیر ۔ (بے خبر) بیخبر من خدا کو یاد نہیں کرتا بیخبری میں روحانی واخلاقی موت واقع ہوجاتی ہے ۔ اے نانک۔ دل غافل ہے ہمیشہ فکر و تشویش میں گرفتار رہتا ہے اگر خدا نظر عنایت و شفقت ہو تو فکر و تشویش سے نجات دلا کر اپنے اندر محو ومجذوب کر لیتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
سے جن ساچے سدا سدا جِنیِ ہرِ رسُ پیِتا ॥
گُرمُکھِ سچا منِ ۄسےَ سچُ سئُدا کیِتا ॥
سبھُ کِچھُ گھر ہیِ ماہِ ہےَ ۄڈبھاگیِ لیِتا ॥
انّترِ ت٘رِسنا مرِ گئیِ ہرِ گُنھ گاۄیِتا ॥
آپے میلِ مِلائِئنُ آپے دےءِ بُجھائیِ ॥੧੮॥
لفظی معنی:
ساچے ۔ حقیقت پرست ۔ سدا سدا۔ ہمیشہ ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ سچا ۔ خدا۔ سچ سودا۔ سچی خریداری ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ ترشنا۔ خواہشات ۔ ہر گن گاویتا۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ بجھائی ۔ سمجھ
ترجمہ معہ تشریح:
جنہوں نے لطف اُٹھائیا خدا کا وہ ہیں پاک ہمیشہ ۔ جن کے دل میں سچا پاک خدا بس گیا انہوں نے سچی پاک خریداری کی ۔ ہر شے ذہن میں ہے تمہارے مگر ملتی ہے بلند قسمت سے ۔ الہٰی حمدوثناہ سے اندرونی خواہشات مٹ جاتی ہیں۔ خدا خود ہی سمجھ عنایت کرتا ہے اور خود ہی میل ملاتا ہے ۔
سلوک مਃ੧॥
ۄیلِ پِنّجنْائِیا کتِ ۄُنھائِیا ॥
کٹِ کُٹِ کرِ کھُنّبِ چڑائِیا ॥
لوہا ۄڈھے درجیِ پاڑے سوُئیِ دھاگا سیِۄےَ ॥
اِءُ پتِ پاٹیِ سِپھتیِ سیِپےَ نانک جیِۄت جیِۄےَ ॥
ہوءِ پُرانھا کپڑُ پاٹےَ سوُئیِ دھاگا گنّڈھےَ ॥
ماہُ پکھُ کِہُ چلےَ ناہیِ گھڑیِ مُہتُ کِچھُ ہنّڈھےَ ॥
سچُ پُرانھا ہوۄےَ ناہیِ سیِتا کدے ن پاٹےَ ॥
نانک ساہِبُ سچو سچا تِچرُ جاپیِ جاپےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
لوہا وڈے ۔ قینچی ۔ پت پاٹی ۔ گنوائی ہوئی عزت۔ منتی ۔ اؤصاف سے ۔ سیپے ۔ سئی جاتی ہے ۔ سلائی جاتی ہے ۔ جیوتجیوئے ۔ زندگی گذارے ۔ ماہو۔ پکھ ۔ مہینہ ۔ آدھا مہینہ ۔ گھڑی مہت ۔ گھڑی دو گھڑی۔ کچھ ہنڈے ۔ سچ پرانا۔ حقیقت بو سیدہ نہیں ہوتی ۔ سیتا۔ سلا ہوا۔ کدے ۔ کبھی پاٹے ۔ پھٹتا نہیں۔ صاحب۔ آقا۔ مالک۔ سچو سچا۔ صدیوی سچ و حقیقت۔ تچر۔ اتنی دیر۔ جاپی ۔ سمجھ آتا ہے ۔ جاپے ۔ یاد کرے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
روئی بیلنے کے ذریعے بیل کر پنجھائی جاتی ہے اورکاٹ کر کپڑا بنائیا جاتا ہے ۔ کینچی سے کتر کر درزی اسے پاڑتا ہے اور صفائی و دھلائی کے لئے کھنب پر چڑھائیا جاتا ہے اور سوئی دھاگے سے سلائی کیجاتی ہے ۔ اس طرح سے گم شدہ عزت یا خستہ حال آبرو اوصاف سے سلیتی ہے ۔ اے نانک۔ اس طرح سے زندگی گذرتی ہے ۔ پرانا اور بوسیدہ کپڑا پھٹا ہوا سوئی دھاگے سے گنڈھ لگائی جاتی ہے زیادہ دیر نہیں چلتا صرف تھوڑی دیر چلت اہے ۔ مگر سچ و حقیقت کبھی پرانا نہیں ہوتا اور سلا ہو پھٹتا نہیں اے نانک صدیوی قائم رہنے والا ہے مگر اس کی سمجھ تبھی آتی ہے اگر اسے یاد کریں۔
مਃ੧॥
سچ کیِ کاتیِ سچُ سبھُ سارُ ॥
گھاڑت تِس کیِ اپر اپار ॥
سبدے سانھ رکھائیِ لاءِ ॥
گُنھ کیِ تھیکےَ ۄِچِ سماءِ ॥
تِس دا کُٹھا ہوۄےَ سیکھُ ॥
لوہوُ لبُ نِکتھا ۄیکھُ ॥
ہوءِ ہلالُ لگےَ ہکِ جاءِ ॥
نانک درِ دیِدارِ سماءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کاتی ۔ چھری ۔ کرو۔ تلوار ۔ سچ سبھ سار۔ سچ و حقیقت کا ہو لوہا ۔ گھاڑت۔ بناوٹ۔ اپر اپار۔ نہایت عمدہ ہو ۔ سان۔ جس سے چھری یا تلوار کی دھار بنائی جاتی ہے ۔ تھیکے ۔ میان ۔ کٹھا۔ کاٹا ہوا۔ لوہو لب۔ لالچ کا خوف ۔ نکتھا ۔ نکالا ہوا۔ حق جائے ۔ خدا سے ملاپ ہوجاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اگر حقیقت اور سچ کی چھری ہو سچ و حقیقت کے لوہے سے بنی ہوئی اور نہایت عمدہ ہوگی اور کلام مرشد کی سان پر تیز کی ہوئی ہو ۔ اوساف کے میان میں ہو ٹکائی اسکا ذہبح کیا ہوا ہو اے شیخ اور لالچ کا خون اس سے ہو نکالا ہوا۔ اس طرح کا بلال کیا ہوا خدا میں مجذوب ہوجاتا ہے ۔ اے نانک تب دیدار خڈا میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔
مਃ੧॥
کمرِ کٹارا بنّکُڑا بنّکے کا اسۄارُ ॥
گربُ ن کیِجےَ نانکا متُ سِرِ آۄےَ بھارُ ॥੩॥
لفظی معنی:
کمر گٹارا۔ کمر پر بندھی ہوئی ہو خنجر۔ بنکڑا۔ خوبصورت ہو ۔ بنکے کا اسوار۔ اچھے خوبصورت گھوڑے پر سوار ہو۔ گربھ۔ غرور ۔ تکبر۔ مت ۔ کہیں ایسا نہ ہو۔ سر آوے بھار۔ سر کے بل نہ گر جائے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کمر پر بندھی یا سچی ہو خنجر اور تیز خوبصورت گھوڑے پر خوبصورت سوار سوار ہو تو غرور نہیں کرنا چاہیے ۔ اے نانک ایسا نہ ہو کہ سیر کے بل گر جائے ۔
پئُڑیِ ॥
سو ستسنّگتِ سبدِ مِلےَ جو گُرمُکھِ چلےَ ॥
سچُ دھِیائِنِ سے سچے جِن ہرِ کھرچُ دھنُ پلےَ ॥
بھگت سوہنِ گُنھ گاۄدے گُرمتِ اچلےَ ॥
رتن بیِچارُ منِ ۄسِیا گُر کےَ سبدِ بھلےَ ॥
آپے میلِ مِلائِدا آپے دےءِ ۄڈِیائیِ ॥੧੯॥
لفظی معنی:
ست سنگت ۔ سچے ساتھی ۔ سو ۔ ایسی ۔ گورمکھ چلے ۔ مرید مرشد ہوئے ۔ سچ دھیائن۔ جو سچ و حقیقت میں توجہ اور دھیان لگاتے ہیں۔ سچے سچے ۔ وہی حقیقت پرست سچ والے ہیں۔ خرچ دھن پلے ۔ جن کے دامن میں زندگی کے سفر کے لئے حقیقی دولت سچ ہے ۔ بھگت ۔ الہٰی پریمی سفر کے لئے حقیقت دولت سچ ہے ۔ بھگت ۔ الہٰی پریمی ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ اچلے ۔ مستقل مزاج۔ رتن وچار۔ قیمتی خیال۔ گر کے سبد بھلے ۔ مرشد کے نیک سبق و کلام ۔ وڈیائی ۔ عظمت و حشمت۔
ترجمہ معہ تشریح:
ایسے سچے ساتھی یا سنگت سبق و کلام سے لتے ہیں جو مرید مرشد ہون۔ جو سچ دھیان لگاتے ہیں ہیںویہ سچے جن کے دامن میں زندگی کے سفر کے لئے ہیں نام خدا عاشقان الہٰی الہٰی حمدوثناہ کرتے ہوئے اچھے لگتے یہں سبق مرشد سے ان کے دلمیں بیش قیمت خیالات بس جاتے ہیں خدا خود ہی اپنے ساتھ ملاتا ہے اور خو دہی عطمت و حشمت عنایت کرتا ہے ۔
سلوک مਃ੩॥
آسا انّدرِ سبھُ کو کوءِ نِراسا ہوءِ ॥
نانک جو مرِ جیِۄِیا سہِلا آئِیا سوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
آسا ۔ امید ۔ نرا سا۔ نا امید ۔ مر جیویا ۔ جس نے امیدیں یا خواہشات ترک رک دیں۔ سہلا۔ آسان۔ کامیاب ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہر انسان خواہشات و امیدوں میں زندگی گذارتا ہے کوئی ہی ایسا شخص جسے خواہشات نہین اور نا امید ہے ۔ اے نانک۔ جو نانک بلا خواہشات نا امیدی میں زندگی گذارتا ہے ۔ وہ زندگی کامیاب ہوتی ہے ۔
مਃ੩॥
نا کِچھُ آسا ہتھِ ہےَ کیءُ نِراسا ہوءِ ॥
کِیا کرے ایہ بپُڑیِ جاں بھد਼لاۓ سوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
آسا ہتھ ۔ امیدوں کے اختیار۔ نراسا۔ نا امید ۔ بپڑی ۔ بیچاری۔ بھلائے ۔ گمراہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
امیدوں میں کوئی طاقت نہیں تو پھر نا امید کیوں ہوئے ۔ یہ امید بیچاری کیا کر سکتی ہے ۔ جب گمراہ کیا ہو خود خڈا ۔
پئُڑیِ ॥
دھ٘رِگُ جیِۄنھُ سنّسار سچے نام بِنُ ॥
پ٘ربھُ داتا داتار نِہچلُ ایہُ دھنُ ॥
ساسِ ساسِ آرادھے نِرملُ سوءِ جنُ ॥
انّترجامیِ اگمُ رسنا ایکُ بھنُ ॥
رۄِ رہِیا سربتِ نانکُ بلِ جائیِ ॥੨੦॥
لفظی معنی:
دھرگ ۔ لعنت ۔ جیون سنسار۔ دنیاوی زندگی ۔ سچے نام ۔ صدیوی سچ و حقیقت الہٰی نام کے بغیر ۔ داتا۔ سخی ۔ داتار۔ سخاوت کرنے والا۔ دینے والا۔ نہچل۔ مستقل ۔ صدیوی ۔ دھن۔ سرمایہ ۔ ساس ساسارادھے ۔ ہر سانس یاد کرے ۔ نرمل۔ پاک ۔ بیلاگ۔ سوئے جن۔ وہی شخص ۔ انتر جامی ۔ اندرونی راز جاننے والا۔ اگم۔ انسانی عقل و ہو ش سے اوپر۔ رسنا۔ زبان۔ بھن۔ کہہ۔ بول۔ رو رہیا ۔ بستا ہے ۔ سر بت۔ سبھ میں۔ بل جائی ۔ قربان جاتا ہوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس دنیا میں زندگی گذانرناباعثتلعنت و پھٹکار ہے سچے صدیوی الہٰی نام سچ و حقیقت کے بگیر۔ سخی خدا خاوت کرنے والانعمتیں بخشنے وال ایک صدیوی سرمایہ ہے وہی شخص پاک زندگی بسر کرتا ہے ۔ جو اسے ہر لمحہ ہر سانس یاد کرت اہے ۔ زبان سے اس واحد خدا یاد کر جو دل کے پوشیدہ راز وں کو جاننے والا ہے اور انسانی عقل و ہوش سے بلند اور اوپر ہے ۔ زبان و آواز سے اسے یاد کر ۔ جوسب میں بستا ہے نانک اس پر قربان ہے ۔
سلوکُ مਃ੧॥
سرۄر ہنّس دھُرے ہیِ میلا کھسمےَ ایۄےَ بھانھا ॥
سرۄر انّدرِ ہیِرا موتیِ سو ہنّسا کا کھانھا ॥
بگُلا کاگُ ن رہئیِ سرۄرِ جے ہوۄےَ اتِ سِیانھا ॥
اونا رِجکُ ن پئِئو اوتھےَ اون٘ہ٘ہا ہورو کھانھا ॥
سچِ کمانھےَ سچو پائیِئےَ کوُڑےَ کوُڑا مانھا ॥
نانک تِن کوَ ستِگُرُ مِلِیا جِنا دھُرے پیَزا پرۄانھا ॥੧॥
لفظی معنی:
سرور ۔ تالاب ۔ وھرے ۔ آغاز سے ۔ بھانا ۔ رضا۔ ات سیانا۔ نہایت دانشمند ۔ رزق۔ روزی۔ سچ کمانے ۔ سچی کمائی یا سچے اعمال سے ۔ کوڑے ۔ جھوٹے ۔ جھو کوڑا مانا۔ جھوٹا ۔ وقار۔ وھرے پیا پروانہ ۔ جن کو الہٰی حضور سے فرمان ہوا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
تالاب اور ہنس کا آپسی ملاپ آغاز سے ہی چال آرہا ہے ۔ اور ضائے الہٰی یہی ہے تالاب میں ایسی قیمتی اشیا ہیں جو ہنسوں کی خوراک ہیں بگلے اور کوے وہاں نہیں رہتے اگر نہایت دانشمند ہوں کویں ان کی روزی نہیں وہاں انہوں کا کھانا اور ہے ۔ حقیقت پرستی اور نیک اعمال سے پاکیزگی اور نیکی ھاصل ہوتی ہے ۔ جھوٹے اعمال سے جھوٹا وقار حاصل ہوتا ہے ۔ اے نانک۔ سچے مرشد کا ملاپ انہیں نصیب ہوتا ہے ۔ جن کو منظور خدا سے ہوتا ہے ۔
مਃ੧॥
ساہِبُ میرا اُجلا جے کو چِتِ کرےءِ ॥
نانک سوئیِ سیۄیِئےَ سدا سدا جو دےءِ ॥
نانک سوئیِ سیۄیِئےَ جِتُ سیۄِئےَ دُکھُ جاءِ ॥
اۄگُنھ ۄنّجنْنِ گُنھ رۄہِ منِ سُکھُ ۄسےَ آءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
اجلا ۔ پاک۔ چت کرے ۔ یاد کرے ۔ سوئی۔ اسے ۔ سیوئے ۔ یاد کیا جائے یا خدمت کیجائے ۔ سدا۔ ہمیشہ ۔ دکھ ۔ عذاب ۔ اوگن۔ بد اوصاف ۔ ونجھن۔ ختم ہوں۔ گن رویہہ۔ اوصاف بسیں۔ من سکھ وسے ۔ دل کو سکون حاصل ہو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا ایک پاک ہستی ہے اگر کوئی دل میں بسائے ۔ اے نانک ہمیشہ ہمیشہ اس کی خدمت و یادوریاضکیجئے جو ہمیشہ نعمتیں عنایت کرتا ہے ۔ اے نانک ہمیشہ اسے یاد رکھو اور یاد وریاض کر و جس کی خدمت و ریاض سے عذاب مٹ جاتا ہے بد اوصاف مٹتے اور دور ہوتے ہیں او ر اوصاف دل میں بستے ہیں۔
پئُڑیِ ॥
آپے آپِ ۄرتدا آپِ تاڑیِ لائیِئنُ ॥
آپے ہیِ اُپدیسدا گُرمُکھِ پتیِیائیِئنُ ॥
اِکِ آپے اُجھڑِ پائِئنُ اِکِ بھگتیِ لائِئنُ ॥
جِسُ آپِ بُجھاۓ سو بُجھسیِ آپے ناءِ لائِئنُ ॥
نانک نامُ دھِیائیِئےَ سچیِ ۄڈِیائیِ ॥੨੧॥੧॥ سُدھُ ॥
لفظی معنی:
درتدا۔ بستا ہے ۔ تاڑی ۔ یکسوئی ۔ گور مکھپتیائن ۔ مرید مرشد کے وسیلے سے ایمان لاتاہے ۔ او جھڑ ۔ گمراہ ۔ بھگتی ۔ پریمی ۔ بجھائے ۔ سمجھائے ۔ نائے لائن۔ الہٰی نام ۔ سچ ۔ حق و حقیقت پرست بناتا ہے ۔ سچی وڈیائی ۔ حقیقت عظمت و حشمت۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی سارے عال میں بستا ہے اور خود ہی یکسو اور پوشیدہ ہے ۔ خود واعظ کرتاہے خود ہی مرشد وسیلے سے ایمان لاتا ہے کسی کو گمراہ کر رکھا ہے ۔ کسی کو اپنا پریمی بنائای ہے جسے وہ خود سمجھاتا ہے وہی سمجھتا ہے اے نانک الہٰی نام ہی صدیوی ہے اور حقیقی عظمت و حشمت
رامکلیِ کیِ ۄار مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سلوک مਃ੫॥
جیَسا ستِگُرُ سُنھیِدا تیَسو ہیِ مےَ ڈیِٹھُ ॥
ۄِچھُڑِیا میلے پ٘ربھوُ ہرِ درگہ کا بسیِٹھُ ॥
ہرِ نامو منّت٘رُ د٘رِڑائِدا کٹے ہئُمےَ روگُ ॥
نانک ستِگُرُ تِنا مِلائِیا جِنا دھُرے پئِیا سنّجوگُ ॥੧॥
لفظی معنی:
ڈیٹھ ۔ یکھا۔ وچھڑیاں۔ جدا ہوئے ہوئے ۔ ہر درگیہہ۔ الہٰی دربار یا عدالت۔ بسیٹھ۔ رسول۔ وکیل۔ پیامبر۔ ہر نام منتر۔ الہٰی ناسچ حق و حقیقت کا سب و واعظ۔ درڑائندہ ۔پکا یا پختہ طور پر دل میں بستا ہے ۔ کٹے ہونمے ۔ خودی مٹاتا ہے ۔ دھر ہو ۔ پیا سنجوگ۔ خڈا کی طرف سے ملاپ تحریر ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جیسا سچے مرشد کی بابت سنتے تھے اب ویسا ہی آنکھوں سے دیدار کر لیا ۔ خدا سے جدائی ہوگئی جن کی خدا سے انہیں ملاتا ہے کیونکہ وہ الہٰی دربار میں رسول وکیل اور وچولا ہے ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت کا اپدیش نصیحت و واعظ کرتا ہے اور اسے د ل مین پختہ طور پر بساتا ہے ۔ اور مٹھاتا ہے ۔ خودی مٹاتاہے ۔ اے نانک ستگر انہیں ملاتا ہے خدا جن کے اعمالنامے میں پہلے سے تحریر ہوتا ہے ۔
مਃ੫॥
اِکُ سجنھُ سبھِ سجنھا اِکُ ۄیَریِ سبھِ ۄادِ ॥
گُرِ پوُرےَ دیکھالِیا ۄِنھُ ناۄےَ سبھ بادِ ॥
ساکت دُرجن بھرمِیا جو لگے دوُجےَ سادِ ॥
جن نانکِ ہرِ پ٘ربھُ بُجھِیا گُر ستِگُر کےَ پرسادِ ॥੨॥
لفظی معنی:
داد۔ جھگڑے ۔ دیری ۔ دسمن۔ سجن۔ دوست۔ ساکت ۔ مادہ پرست۔ بھرمیا۔ بھٹکیا۔ ساد۔ لطف ۔ بجھیا ۔ سمجھیا۔ ستگر کے پرساد۔ رحمت مرشد سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسکا ہو دوست خدا سب دوست ہوجاتے ہین۔ اگر دشمن ہو واحد خدا سبھ دشمن بن جاتے ہیں۔ کامل مردشد ن دکھادیا ہے کہ بن ناوے سچ حق وحقیقت کے بغیر سارے کام فضول ہیں۔ مادہ پرست خدا سے منکر بد کردار بھٹکتے پھرتے ہین۔ جو دوسری لزتوں اور لطف میں مصروف ہیں۔ خادم نانک نے رحمت مرشد سے خدا کو سمجھ لیا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
تھٹنھہارےَ تھاٹُ آپے ہیِ تھٹِیا ॥
آپے پوُرا ساہُ آپے ہیِ کھٹِیا ॥
آپے کرِ پاسارُ آپے رنّگ رٹِیا ॥
کُدرتِ کیِم ن پاءِ الکھ ب٘رہمٹِیا ॥
اگم اتھاہ بیئنّت پرےَ پرٹِیا ॥
آپے ۄڈ پاتِساہُ آپِ ۄجیِرٹِیا ॥
کوءِ ن جانھےَ کیِم کیۄڈُ مٹِیا ॥
سچا ساہِبُ آپِ گُرمُکھِ پرگٹِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
تھٹنھہارے ۔ جس میں منصوبہ سازی کی توفیق ہے ۔ تھاٹ۔ منصوبہ۔ ٹھٹیا۔ منصوبہ بنائیا ہے ۔ ساہو۔ شاہو کار۔ کھٹیا۔ منافع کمائیا۔ پاسار۔ پھیلاؤ۔ رنگ رٹیا۔ اس کے پریم پیار سے متاثر ہوا ۔ قدرت ۔ کیم نہ پائے ۔ الہٰی قدرت پا پسارے۔ قیمت بیان سے باہر ہے ۔ الکھ برہمٹیا۔ اس حساب کتاب سے بعید خدا۔ پرے پرٹیا۔ زیادہ سے زیادہ ۔ وزیر ئیا۔ وزیر ۔ صلاحکار۔ کیو ڈ مٹیا۔ کتنا بھاری ہے ٹھکانہ ۔ سچا صاحب ۔ سچا مالک۔ گورمکھپرگٹیا۔ مرید مرشد نے ظاہر کیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
منصوبہ سازی کی توفیق رکھنے والے خدا نے خود ہی منصوبہ تیار کی ۔ خود ہی پورا شاہو کار ہے اور خود ہی منافع کما رہا ہے خود ہی اس علام کا پھیلاؤ کرکے اس سے متاثر ہو رہا ہے ۔ اور اس کے پریم پیار مین محو ومجذوب ہے ۔ کارساز کرتار کی قدرت قدر قیمت کا شمار و حساب نہین ہو سکتا ۔ خدا انسانی رسئای سے بعد اور عقل و ہوش سے بلند و بالا ہے ۔ خود ہی شہنشاہ عالم ہے اور خؤ دہی اپنا صلاحکار اور زیر ہے ۔ کوئی اس کی بلند عظمت اور اونچے مقام کو جانتا اور سمجھتا ہے ۔ خدادائمی اور صدیوی ہے مرشد کا مرید ہوکر اس کو سمجھا اور پہچانا جاتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
سُنھِ سجنھ پ٘ریِتم میرِیا مےَ ستِگُرُ دیہُ دِکھالِ ॥
ہءُ تِسُ دیۄا منُ آپنھا نِت ہِردےَ رکھا سمالِ ॥
اِکسُ ستِگُر باہرا دھ٘رِگُ جیِۄنھُ سنّسارِ ॥
جن نانک ستِگُرُ تِنا مِلائِئونُ جِن سد ہیِ ۄرتےَ نالِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سجن پریتم ۔ پیارے دوست۔ وکھال ۔ دیدار کراؤ۔ ہر دے ۔ دلمیں۔ سمال۔ بساؤں۔ باہر۔ بغیر۔ دھرگ ۔ جیون ۔ زندگی ایک لعنت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرے پیارے دوست میری گذارش سن مجھے سچے مرشد کا دیدار کراؤ۔ تاکہ میں اپنا دل اسے دیدوں اور دل میں بساون۔ کوینکہ مرشد کے بگیر دنیا زندگی گذارنا ایک لعنت ہے ۔ اے خادم نانک سچا مرشد خدا نہیں لاتا ہے جن کے ساتھ خدا خود بستا ہے ۔
مਃ੫॥
میرےَ انّترِ لوچا مِلنھ کیِ کِءُ پاۄا پ٘ربھ توہِ ॥
کوئیِ ایَسا سجنھُ لوڑِ لہُ جو میلے پ٘ریِتمُ موہِ ॥
گُرِ پوُرےَ میلائِیا جت دیکھا تت سوءِ ॥
جن نانک سو پ٘ربھُ سیۄِیا تِسُ جیۄڈُ اۄرُ ن کوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
لوچا۔ خؤاہش۔ کیو۔ کسیے ۔ توہے ۔ تجھے ۔ لوڑلہو۔ تلاش کرؤ۔ پرتیم موہے ۔ پیارے کو میرے ساتھ۔ جت۔ جہاں۔ تت۔ وہیں۔ سوئے ۔ وہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا مجھے تیرے ملاپ کی خواہش تجھ سے میرا ملاپ کیسے ہو۔ کسی ایسی دوست کی تالش ہے جو مجھے میرے کامل مرشد نے میرا ملاپ کرا دیا ہے اب جدھر نظر جاتی ہے دیدار خدا پاتا ہےوں۔ خادم نانک نے ایسے خدا کی خدمت کی ہے اس جتنا اس کے برابر اسکا ثانی کوئی نہیں۔
پئُڑیِ ॥
دیۄنھہارُ داتارُ کِتُ مُکھِ سالاہیِئےَ ॥
جِسُ رکھےَ کِرپا دھارِ رِجکُ سماہیِئےَ ॥
کوءِ ن کِس ہیِ ۄسِ سبھنا اِک دھر ॥
پالے بالک ۄاگِ دے کےَ آپِ کر ॥
کردا اند بِنود کِچھوُ ن جانھیِئےَ ॥
سرب دھار سمرتھ ہءُ تِسُ کُربانھیِئےَ ॥
گائیِئےَ راتِ دِننّتُ گاۄنھ جوگِیا ॥
جو گُر کیِ پیَریِ پاہِ تِنیِ ہرِ رسُ بھوگِیا ॥੨॥
لفظی معنی:
دیونہار۔ دینے کی توفیق رکھنے والا۔ کت مکھ ۔ کس منہ یا زبان سے ۔ رزق سماہیے ۔ روز ی پہنچاتا ہے۔ دھر ۔ آسرا۔بالک ۔ واگ۔ بچے کی طرح۔ گر ۔ ہاتھ۔ انندویو د ۔ کھیل تماشے ۔ سر یدھار۔ سبھ کو سہارا دینے والا۔ سمرتھ ۔ توفیق رکھنے والا۔ رات دننت۔ روز و شب۔ دن اور رات۔ گاون جوگیا۔ قابل ستائش۔ ہر رس بھوگیا۔ الہٰی لطف اٹھائیا۔
سلوک مਃ੫॥
بھیِڑہُ موکلائیِ کیِتیِئنُ سبھ رکھے کُٹنّبےَ نالِ ॥
کارج آپِ سۄارِئنُ سو پ٘ربھ سدا سبھالِ ॥
پ٘ربھُ مات پِتا کنّٹھِ لائِدا لہُڑے بالک پالِ ॥
دئِیال ہوۓ سبھ جیِء جنّت٘ر ہرِ نانک ندرِ نِہال ॥੧॥
لفظی معنی:
بھیڑ ہو ۔ مصیبت ۔ موکا لائی ۔ نجات۔ کٹنب۔ قبیلہ ۔ پریوار۔کنٹھ ۔ گلے ۔ لوہڑے ۔ لوڈھے ۔ چھوٹے ۔ بالک۔ بچے ۔ مہر دی ۔ نظر۔ نظر عنایت و شفقت ۔ نہال۔ خوشی بھری ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان جو مصیبت سے نجات دلاتا ہے ۔ اور معہ قبائل حفاظت کرتا ہے ۔ سارے کام درست کرتاہے ۔ سنوارتا ہے ۔ اس خدا کو دل میں بسا یاد رکھ ۔ جو ماتا پتا کی طرح اور بچے کی ماند پرروشکرتاہے ۔ اور گلے لگاتا ہے ۔ اے نانک جس پر ہوتا ہے مہربان خدا اور نظر عنیات و شفقت و خوشی بھری نگاہ سارے اس پر مہربان ہوجاتے ہیں۔
مਃ੫॥
ۄِنھُ تُدھُ ہورُ جِ منّگنھا سِرِ دُکھا کےَ دُکھ ॥
دیہِ نامُ سنّتوکھیِیا اُترے من کیِ بھُکھ ॥
گُرِ ۄنھُ تِنھُ ہرِیا کیِتِیا نانک کِیا منُکھ ॥੨॥
لفظی معنی:
سر دکھا کے دکھ ۔ بھاری عذاب۔ سنتوکھیا۔ صابر۔ ون تن۔ جنگل اور تنکا۔ کیا منکھ ۔ انسان کیا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرے سوا کسی دوسرے سے کچھ مانگنا بھاری عذاب کا سبب ہے ۔ مجھے اپنا نام سچ حق و حقیقت عنایت کر تاکہ میں صابر ہو جاؤں۔ اور دلی خواہشات کی بھوک مٹ جائے ۔ اے نانک ۔ مرشد جنگل ہی نہیں بلکہ تنکے تک ہرا بھرا کر دیتا ہے اس کے لئے انسان تو کونسی بات ہے ۔
پئُڑیِ ॥
سو ایَسا داتارُ منہُ ن ۄیِسرےَ ॥
گھڑیِ ن مُہتُ چسا تِسُ بِنُ نا سرےَ ॥
انّترِ باہرِ سنّگِ کِیا کو لُکِ کرےَ ॥
جِسُ پتِ رکھےَ آپِ سو بھۄجلُ ترےَ ॥
بھگتُ گِیانیِ تپا جِسُ کِرپا کرےَ ॥
سو پوُرا پردھانُ جِس نو بلُ دھرےَ ॥
جِسہِ جراۓ آپِ سوئیِ اجرُ جرےَ ॥
تِس ہیِ مِلِیا سچُ منّت٘رُ گُر منِ دھرےَ ॥੩॥
لفظی معنی:
منہو نہ وسرے ۔ دل سے نہ بھولے مہت۔ 47 منٹ کا وقفہ ۔ چنسا ۔ 5 منٹ ۔ نہ سرے نہیں نبھتی ۔ گذارہ نہیں ہوتا۔ انتر ۔ باہر ۔ اندرونی و بیرونی ۔ سنگ ۔ ساتھ۔ لک ۔ چھپ کر ۔ پت ۔ عزت۔ سو۔ وہ ۔ بھوجل ترے ۔ سمندر پار کرے ۔ بھگت ۔ الہٰی پریمی ۔ عاشق ۔ گیانی ۔ عالم ۔ تپ ۔ تپسوی ۔ ریاضت کرنے والا۔ پورا ۔ کامل۔ پردھان۔ مانا ہا با وقار۔ ۔ بل دھرے ۔ طاقت ۔ بخشے ۔ اجر۔ نا قابل برداشت ۔ جرے ۔ برداشت کرتا ہے ۔ سچ منتر ۔ سچا واعظ۔ نصیحت۔ من دھرے ۔ دلمیں بسائے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ایسا نعمتیں عنایت کر نے والا سخی دل سے نہیں بھلانا چاہیے ۔ جس کے بغیر معمولی تھوڑے سےوقت بھی گذر ا نہیں ہو سکتا ۔ جو ہر وقت انسان کے ساتھ بستا ہے اندر بھی ہے اور باہر بھی تو اس سے کیا چھپا ئیا جا سکتا ہے ۔ جس کے خدا بچائے عزت وہ کامیاب بناتا ہے ۔ اس زندگی کے خوفناک سمندرمیں رہتے ہوئے ہوی عالم فاضل وہی عابد اور ریاض کار جس پر مہربان خدا جسے خدا عنایت رکتا ہے اخلاقی و روحانی طاقت وہ کامیابی پاتا ہے اور شوشل و سماجک بلندی پاتا ہے ۔ جسے برداشت کا مادہ عنایت کرتاوہی برداشت کرتا ہے ۔ ایسی طاقت و قوت جو اس نے کی ہے بخشش ۔ اسے ہی صدیوی خدا ملتا ہے ۔ جس کے دلمیں واعظ مرشد بستا ہے ۔
سلوکُ مਃ੫॥
دھنّنُ سُ راگ سُرنّگڑے آلاپت سبھ تِکھ جاءِ ॥
دھنّنُ سُ جنّت سُہاۄڑے جو گُرمُکھِ جپدے ناءُ ॥
جِنیِ اِک منِ اِکُ ارادھِیا تِن سد بلِہارےَ جاءُ ॥
تِن کیِ دھوُڑِ ہم باچھدے کرمیِ پلےَ پاءِ ॥
جو رتے رنّگِ گوۄِد کےَ ہءُ تِن بلِہارےَ جاءُ ॥
آکھا بِرتھا جیِء کیِ ہرِ سجنھُ میلہُ راءِ ॥
گُرِ پوُرےَ میلائِیا جنم مرنھ دُکھُ جاءِ ॥
جن نانک پائِیا اگم روُپُ انت ن کاہوُ جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
راگ۔ گانے ۔ سر نگڑے ۔ سریلے ۔ آلاپت ۔ گانے سے ۔ سبھ بکھ جائے ۔ ساری پیاس مٹ جاتی ہے مراد خواہش باقی نہیں رہتی ۔ جن اک من اک ارادھیا۔ جس نے یکسو ہرکر یاد وریاض کی ۔ بلہارے ۔ قربان۔ برتھا جیئہ کی ۔ ذہنی حالت ۔ دہوڑ۔ دہول ۔ خاک پا ۔ یا چھدے ۔ چاہتے ہین۔ کرمی ۔ بخشش سے ۔ پلے ۔ دامن ۔ جھولی ۔ رتے ۔ متاثر ۔ رنگ گو بند ۔ الہٰی عشق ۔ ہر سجن میلو ائے ۔ اے شہنشاہ پیارے خدا سے ملاؤ۔ گر پورے ۔ کامل مرشد ۔ اگم روپ ۔ اس انسانی عقل و ہوش سے بعد شکل وصورتوالے انت ۔ اخر۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہ راگ یا گانے مبارکباد کے مستحق ہیں جن کے گانے سے خواہشات کی پیاس بجھ جاتی ہے وہ انسان نیک ہیں اچھے ہیں جو مرید مرشد ہوکر نام خدا کا لیتے یہں۔ جنہوںنے یکسو ہوکر یاد خدا کو کرتے ہیں قربان ہوں ان پر ۔ رکم و عنیات ملتی ے ان کے قدموں کی دہول ۔ جو متا تر ہیں عشق خدا سے قربان ہوں ۔ ان پر ان کے ساہمنے اپنے دل کی حالت کہوں کہ میرے پیارے دوست خدا کو ملاؤ میرے شہنشاہ ۔ کامل مرشدکے ملاپ سے تاحیات عذاب مٹ جاتے ہیں۔ خادم نانک۔ اسے اس انسانی عقل وہوش سے بعد خدا مل جاتا ہے ۔ تب اس کی بھٹکن مٹ جاتی ہے ۔
مਃ੫॥
دھنّنُ سُ ۄیلا گھڑیِ دھنّنُ دھنُ موُرتُ پلُ سارُ ॥
دھنّنُ سُ دِنسُ سنّجوگڑا جِتُ ڈِٹھا گُر درسارُ ॥
من کیِ اِچھا پوُریِیا ہرِ پائِیا اگم اپارُ ॥
ہئُمےَ تُٹا موہڑا اِکُ سچُ نامُ آدھارُ ॥
جنُ نانکُ لگا سیۄ ہرِ اُدھرِیا سگل سنّسارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
سنجوگڑا۔ اچھا موقعہ ۔ جت ۔ جس وقت۔ گر درسار۔ دیدار مرشد۔ اچھا۔ خواہشات ۔ اگم اپار۔ نہایت ہی انسانی عقل و دانش سے اوپر۔ ہونمے ۔ خودی ۔ موہڑا۔ دنیاوی دولت سے محبت۔ سچ نام ادھار۔ صدیوی الہٰی نام۔ سچ حق و حقیقت کا سہارا۔ آدھار۔ اسرا۔ ادھریا۔ کامیاب ہوا۔ سگل سنسار۔ سارا عالم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہ موقعہ گھڑی پل اور وقت مبارک ہے وہ دن وقت مبارک ہے جب دیدار مرشد کا موقہ ملا جب دلی خواہشات برآور ہوئیں جب وصل خدا نصیب ہوا۔ خودی مٹی دنیاوی محبت سے چھٹکاراہ نصیب ہوا اور سچا الہٰی نام سچ حق وحقیقت آسرا ہوا ۔ زندگی کا ۔ خادم نانک خدمت خڈا میں مصروف ہوا جس سے سارے عالم کو چھٹکارا حاصل ہوتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
سِپھتِ سلاہنھُ بھگتِ ۄِرلے دِتیِئنُ ॥
سئُپے جِسُ بھنّڈار پھِرِ پُچھ ن لیِتیِئنُ ॥
جِس نو لگا رنّگُ سے رنّگِ رتِیا ॥
اونا اِکو نامُ ادھارُ اِکا اُن بھتِیا ॥
اونا پِچھےَ جگُ بھُنّچےَ بھوگئیِ ॥
اونا پِیارا ربُ اوناہا جوگئیِ ॥
جِسُ مِلِیا گُرُ آءِ تِنِ پ٘ربھُ جانھِیا ॥
ہءُ بلِہاریِ تِن جِ کھسمےَ بھانھِیا ॥੪॥
لفظی معنی:
بھگت ۔ عشق پیار۔درے ۔ کسی کو ہی ۔ سئوپے ۔ بخشے ۔ بھنڈار ۔ خزانے ۔ پچھ ۔ جواب طلبی ۔ تحقیق۔ رنگ پریم ۔ پیار۔ رنگ رتیا۔ پریم پیار سے متاثر ہوئے ۔ اونا ۔ انہیں۔ نام ادھار۔ نام کا آسرا۔ من بھتہا۔ دل کا پیارا۔ بھنچے ۔ بھوگتا ہے ۔ کھاتا ہے ۔ اوناہاجوگئی ۔ ان کے پیار مین بس جاتا ہے ۔ جسے مرشد کا ملاپ نصیب ہوا اس نے خدا پہچانا قربان ہوں جو پیار خدا ہوا۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی عبادت و حمدوثناہ کی نعمت نصیب ہوئی کسی کسی کو۔ جسے بخشا ہے یہ خزانہ پھر جواب طلب نہیں ہوئی جسکا ہوا پریم وہ پریم سے متاثر ہوا انہیں نام سچ حق وحقیقت کا سہارا دل کی خوراک ہوا۔ ان کی پائے روی ۔ اختیار کرکے سارا علام کھاتا پیتا ہے ۔ ان کے خدا سے عشق سے ان کے پیار میں خدا محصور ہوجاتا ہے جسے نصیب ہوتا ہے ۔ ملاپ مرشد اسے ہی پہچان خدا کی ہوتی ہے ۔ قربان ہوں ان پر جو پیارے خدا کی ہوگئے ۔
سلوک مਃ੫॥
ہرِ اِکسےَ نالِ مےَ دوستیِ ہرِ اِکسےَ نالِ مےَ رنّگُ ॥
ہرِ اِکو میرا سجنھو ہرِ اِکسےَ نالِ مےَ سنّگُ ॥
ہرِ اِکسےَ نالِ مےَ گوسٹے مُہُ میَلا کرےَ ن بھنّگُ ॥
جانھےَ بِرتھا جیِء کیِ کدے ن موڑےَ رنّگُ ॥
ہرِ اِکو میرا مسلتیِ بھنّننھ گھڑن سمرتھُ ॥
ہرِ اِکو میرا داتارُ ہےَ سِرِ داتِیا جگ ہتھُ ॥
ہرِ اِکسےَ دیِ مےَ ٹیک ہےَ جو سِرِ سبھنا سمرتھُ ॥
ستِگُرِ سنّتُ مِلائِیا مستکِ دھرِ کےَ ہتھُ ॥
ۄڈا ساہِبُ گُروُ مِلائِیا جِنِ تارِیا سگل جگتُ ॥
من کیِیا اِچھا پوُریِیا پائِیا دھُرِ سنّجوگ ॥
نانک پائِیا سچُ نامُ سد ہیِ بھوگے بھوگ ॥੧॥
لفظی معنی:
رنگ۔ پیار۔ سنگ۔ ساتھ ۔ اشتراک۔ گوشٹے ۔ تبادلہ خیالات۔ سوہو میلا۔ پیشانی پر ( بل ) مراد گصے ۔ دیدن ۔ حالت۔ بھنگ ۔ توڑنا۔ مصلی ۔ صلاحکار۔ بھننگھڑن ۔ سمرتھ ۔ بنانے اور مٹانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ داتار ۔ دینے والا سخی ۔ سیر و اتیاجگہتھ ۔ جو دنیا کے سنجیوں کے سر پر دست عنایت رکھتا ہے ۔ ٹیک ۔ اسرا۔ سمرتھ ۔ با توفیق ۔ مستک دھرکےہتھ۔ سگل جگت۔ سارا جہان۔ اچھا ۔ خواہش۔ سنجوگ۔ موقعہ ۔ سچ نام۔ صدیوی الہٰی نام۔ بھوگے بھوگ ۔ سکون پاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
واحد خدا ہی دوست ہے وہی ہے میرا ساتھی ۔ واحد خدا ہی سے تبادلہ خیالات جو کبھی بد ظن نہیں ہوتا نہ پیشانی پر شکن لاتاہے ۔ خدا ہی میرا صلاحکار ہے جو پیدائش و فناہ کی توفیق رکھتا ہے ۔ وہ دنیا سنچو ں سے بھاری سخی جس پر خدا کا سایہ ہے ۔ صرف وہی نعمتیں عنایت کرنے والا ہے ۔ مجھے صرف اسی کا آسرا ہے جو سب سے زیادہ توفیق رکھنے والا بلند حیثیت ہے ۔ سچے مرشد نے پیشانی پر ہاتھ ٹکا کر چشمہ سکون خدا سے ملائیا ۔ اسے بڑے مالک سے ملاپ کرائیا ۔ جس نے سارے عالم کو کامیاب بنائیا ہے ۔ دلی خواہشات پوری ہوئیں جسے خدا نے موقعہ دنیا کیا ہے ۔ اے نانک۔ صدیوی الہٰی نام سچ حق و حقیقت حاصل ہوئی اور سدا سکون پائی ۔
مਃ੫॥
منمُکھا کیریِ دوستیِ مائِیا کا سنبنّدھُ ॥
ۄیکھدِیا ہیِ بھجِ جانِ کدے ن پائِنِ بنّدھُ ॥
جِچرُ پیَننِ کھاۄن٘ہ٘ہے تِچرُ رکھنِ گنّڈھُ ॥
جِتُ دِنِ کِچھُ ن ہوۄئیِ تِتُ دِنِ بولنِ گنّدھُ ॥
جیِء کیِ سار ن جانھنیِ منمُکھ اگِیانیِ انّدھُ ॥
کوُڑا گنّڈھُ ن چلئیِ چِکڑِ پتھر بنّدھُ ॥
انّدھے آپُ ن جانھنیِ پھکڑُ پِٹنِ دھنّدھُ ॥
جھوُٹھےَ موہِ لپٹائِیا ہءُ ہءُ کرت بِہنّدھُ ॥
ک٘رِپا کرے جِسُ آپنھیِ دھُرِ پوُرا کرمُ کرےءِ ॥
جن نانک سے جن اُبرے جو ستِگُر سرنھِ پرے ॥੨॥
لفظی معنی:
کیری ۔ کی ۔ سبندھ ۔ رشتہ ۔ میل۔ پائن بندھ ۔ رکاوت۔ گنڈھ ۔ ساتھ ۔ جوڑ ۔ کچھ نہ ہووئی ۔ جب کچھ نہ ہوگا۔ تت دن ۔ اُس دن ۔ بولن گند۔ اس دن گالیاں دیتے ہیں۔ جیئہ کی سار نہ جانتی ۔ روح کی خبر نہیں۔ اگِیانیِاندھ ۔ بے علم بے خبر ۔ جاہل۔ کوڑ ا گنڈھ نہ چلئی ۔ جھوٹے کا ساتھ نہیں چلتا۔ چکڑ پتھر بندھ ۔ جیسے گارے اور پتھر آپس میں میل نہیں۔ اندھے ۔ بے علم بے سمجھ ۔ فکر۔ فضول۔ پٹنوھند۔ کام کرتے ہیں۔ بہندھ ۔ گذرتی ہے ۔ دھر پورا کرم کرئے ۔ آغاز سے ہی کام مکمل کرے ۔ ابھرے ۔ بچے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مریدان من ( کے ) ساتھ دوستی صرف دولت یا سرمایہ کا رشتہ یا ساتھ ہوتا ہے وہ پختہ رشتہ نہیں ہوتا وہ جلدی ہی ٹوٹ جاتا ہے خودی پسندوں کو پہننے کھانے کے لئے ملتا رہے ۔ تب تک رشتہ قائم ۔ جب کچھ نہ ملیگا اس دن دشنام طرازی اور گندی باتیں کہتے ہیں۔ بے علم خودی پسند کو نہ اخلاق اور روحانی قدروقیتم ہے ۔ جھوٹے انسان کے ساتھ رشتہ کبھی پائیدار نہیں رہتا جیسے مٹی سے پتھروں کا بندھا ہوا بندھ پائیدار نہیں ہوتا ۔ خودی پسند کو اپنی حقیقت کی خبر نہیں فضول کاموں میں مصروف رہتے ہیں۔ جھوٹی محبت میں ملوث خودی میں عمر گذرتی ہے ۔ جس پر الہٰی رحمت ہوتی ہے ۔ وہ پہلے سے ہی مکمل کرم وعنایت ہوتی ہے ۔ اے نانک۔ وہی بچتے ہیں۔ نہیں سایہ مرشد حاصل ہو ۔
پئُڑیِ ॥
جو رتے دیِدار سیئیِ سچُ ہاکُ ॥
جِنیِ جاتا کھسمُ کِءُ لبھےَ تِنا کھاکُ ॥
منُ میَلا ۄیکارُ ہوۄےَ سنّگِ پاکُ ॥
دِسےَ سچا مہلُ کھُلےَ بھرم تاکُ ॥
جِسہِ دِکھالے مہلُ تِسُ ن مِلےَ دھاکُ ॥
منُ تنُ ہوءِ نِہالُ بِنّدک ندرِ جھاکُ ॥
نءُ نِدھِ نامُ نِدھانُ گُر کےَ سبدِ لاگُ ॥
تِسےَ مِلےَ سنّت کھاکُ مستکِ جِسےَ بھاگُ ॥੫॥
لفظی معنی:
دیدار۔ وسل۔ درشن۔ سچ ۔ حقیقت ۔ حاک۔ کہہ۔ جانا ۔ پہچانا۔ خصم۔ مالک ۔ لبھے ۔ ملے ۔ تنا۔ انہیں۔ خاک دہول ۔میلا۔ ناپاک۔ بیکار۔ برائیوں۔ بدیوں۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ بھرم تک ۔ وہم وگمان کی کھڑ کی یا دروازہ ۔ دھاک ۔ دھکا۔ نہال۔ خوش۔ بندک ۔ تھوری سی دیر کے لئے ۔ جھاک۔ نگاہ۔ نہال۔ خوش۔ ندھ نام ندھان۔ الہٰی نام نو خزانے ہیں۔ سنت ۔ مرشد۔ مستک ۔ پیشانی ۔ بھاگ ۔ تقدیر۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو مشتاک و محو و مجذوب دیدار ہین انہیں مانند خدا کہو۔ من ہو جب بدیوں سے ناپاک ساتھ سے پاک ہو جاتا ہے ۔ جنہوں نے کی پہچان خدا کی پاؤ دہول انہوں نے کی اس سے دیدار محل الہٰی ہوتا ہے وہم وگمان کی وجہ سے ذہن کے بند دروازے کھل جاتے ہیں۔ جسے اپنا ٹھکانہ دکھا دیتا ہے ۔ خدا اسے دھکے یا ٹھوکریں نہیں پڑتیں۔ اس کی تھوڑی سے نگاہ شفقت سے دل وجان خوشیاں پاتے ہیں۔ سبق مرشد پر عمل سے الہٰی نام کے نو خزانے مل جاتے ہیں۔ اسے ہی ولی اللہ کے پاؤں کی دہول ملتی ہے ۔ جس کی پیشانی پر تحریر ہو روشن ۔
سلوک مਃ੫॥
ہرنھاکھیِ کوُ سچُ ۄیَنھُ سُنھائیِ جو تءُ کرے اُدھارنھُ ॥
سُنّدر بچن تُم سُنھہُ چھبیِلیِ پِرُ تیَڈا من سادھارنھُ ॥
دُرجن سیتیِ نیہُ رچائِئو دسِ ۄِکھا مےَ کارنھُ ॥
اوُنھیِ ناہیِ جھوُنھیِ ناہیِ ناہیِ کِسےَ ۄِہوُنھیِ ॥
پِرُ چھیَلُ چھبیِلا چھڈِ گۄائِئو دُرمتِ کرمِ ۄِہوُنھیِ ॥
نا ہءُ بھُلیِ نا ہءُ چُکیِ نا مےَ ناہیِ دوسا ॥
جِتُ ہءُ لائیِ تِتُ ہءُ لگیِ توُ سُنھِ سچُ سنّدیسا ॥
سائیِ سد਼ہاگنھِ سائیِ بھاگنھِ جےَ پِرِ کِرپا دھاریِ ॥
پِرِ ائُگنھ تِس کے سبھِ گۄاۓ گل سیتیِ لاءِ سۄاریِ ॥
کرمہیِنھ دھن کرےَ بِننّتیِ کدِ نانک آۄےَ ۄاریِ ॥
سبھِ سُہاگنھِ مانھہِ رلیِیا اِک دیۄہُ راتِ مُراریِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ہر ناکھی ۔ ہرن جیسی آنکھوں والی ۔ سچ وہن۔ سچی بات۔ ادھارن ۔ جو تیرا آسرا بنے گی ۔ چھیلی ۔ چھب والی ۔ خوبصورت ۔ پر تیڈ ۔ تیرا خاوند۔ من سادھان۔ من کا آسرا ہے ۔ درجن ۔ بد چلن۔ سیتی سے ۔ نیہو ۔ پیار۔ رچائیو ۔ بنائیا ہے ۔ دکھا میں کارن ۔ مجھے وجہ اور سبب بتاؤ ۔ اوتی ۔ کمی ۔ جھوتی ۔ جھونی ۔ اداس۔ غمگین ۔ درمت۔ بد عقلی ۔ کرم دہونی ۔ بد قسمت ۔ نیک اعمال کے بغیر ۔ بھلی ۔ گمراہ ۔ چکی ۔ بد ظن۔ دوسا ۔ گناہ۔ سچ سندیسا۔ سچا پیغام۔ سچی بات۔ سوہاگن ۔ سہاگ والی ۔ خاوند پرست۔ بھاگن۔ خوش قسمت۔ پر کر پا دھاری ۔ جس پر خاوند مہربان ہے ۔ اوگن۔ بد اوصاف ۔ سواری ۔ درستی کی ۔ کرم ہین ۔ بد قسمت۔ کد ۔ کب ۔ مراری ۔ خدا
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان ایک سچی بات سناتا ہے جو تیرے کام آئیگا ۔ فائدہ ہوگا ۔ تیرا خدا تیرے دل کو سہارا دینے والا ہے ۔ راہ راست پر لانے والا ہے ۔ تو نے بد قماش بد کار سے پیار اور پریم بنا لیا ہے ۔ مجھے اس کا سبب بتاؤ۔ نا تو میرے میں کوئی کمی نہیں نہ کسی وصف کی کمی ہے مگر بد قسمت بد اعمال بد عقلی کی وجہ سے اپنا خوبصورت خاوند خدا کو بھلا رکھا ہے ۔ نا میں کوئی بھول کی ہے ہ گمراہ ہوں۔ نہ میرا کوئی گناہ ہے ۔ مجھے جس طرف لگائیا گیا ہے لگا ہوں ۔ ہوں ۔ وہی انسان خدا پرست ہے ۔ اور ہو سکتا ہے جس الہٰی کرم و عنایت ہو خدا س کے تمام بد اوصاف مٹا دیتا ہے اور اپنا ساتھ دیکر اسے راہ راست پر لگا دیتا ہے میں بد قسمت عرض کرتا ہوں مجھ نانک کو کب موقع ملیگا تمام خدا پرست خوشباش ہیں مجھے بھی موقع عنایت کر ۔
مਃ੫॥
کاہے من توُ ڈولتا ہرِ منسا پوُرنھہارُ ॥
ستِگُرُ پُرکھُ دھِیاءِ توُ سبھِ دُکھ ۄِسارنھہارُ ॥
ہرِ ناما آرادھِ من سبھِ کِلۄِکھ جاہِ ۄِکار ॥
جِن کءُ پوُربِ لِکھِیا تِن رنّگُ لگا نِرنّکار ॥
اونیِ چھڈِیا مائِیا سُیاۄڑا دھنُ سنّچِیا نامُ اپارُ ॥
اٹھے پہر اِکتےَ لِۄےَ منّنینِ ہُکمُ اپارُ ॥
جنُ نانکُ منّگےَ دانُ اِکُ دیہُ درسُ منِ پِیارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
منسا ۔ خواہشات ۔ پورنہار۔ پوری کرنیکی توفیق رکھتا ہے ۔ دھیائے ۔ دھیان لگا۔ دسارنہار۔ بھلانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ دھیائے ۔ دھیان لگا۔ دسارنہار۔ بھلانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام۔ سچ ۔ حق ۔ حقیقت۔ ارادھ۔ دلمیں بسا ۔ کل وکھ ۔ دوش۔ گناہ ۔ وکار۔ برائیاں۔ پورب ۔ پہلے سے ۔ رنگ لگا نرنکار ۔ خدا سے پیار ہوگیا۔ سوآدڑ۔ لطف۔ سنچیا۔ اکھٹا کیا ۔ اٹھے لہر ۔ ہر وقت۔ درس۔ دیدار۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل کیون ڈگمگاتا ہے خدا خواہشات پوری کرنے کی تویق رکھتا ہے ۔ خدا کی عبادت کر دھیان لگا تیری تمام بد عتیں مٹ جائیں گی ۔ جن کے اعمالنامے میں پہلے سے تحریر ہے ان کا خدا سے پیار ہو جائیگا ۔ انہوں نے دنیاوی دولت کے لطف و مزے ترک کرکے الہٰی نام سچ حق و حقیقت کی دولت اکھٹی کی ۔ ہر قت یاد خدا کو کرتے ہیں اور رضا میں راضی رہتے ہیں۔ خادم نانک۔ ایک بھیک مانگتا ہے کہ دیدار بخشش اور دلی محبت۔
پئُڑیِ ॥
جِسُ توُ آۄہِ چِتِ تِس نو سدا سُکھ ॥
جِسُ توُ آۄہِ چِتِ تِسُ جم ناہِ دُکھ ॥
جِسُ توُ آۄہِ چِتِ تِسُ کِ کاڑِیا ॥
جِس دا کرتا مِت٘رُ سبھِ کاج سۄارِیا ॥
جِسُ توُ آۄہِ چِتِ سو پرۄانھُ جنُ ॥
جِسُ توُ آۄہِ چِتِ بہُتا تِسُ دھنُ ॥
جِسُ توُ آۄہِ چِتِ سو ۄڈ پرۄارِیا ॥
جِسُ توُ آۄہِ چِتِ تِنِ کُل اُدھارِیا ॥੬॥
لفظی معنی:
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا جس کے دل میں تو بستا ہے وہ ہمیشہ آرام و آسائش پاتا ہے ۔ جس کے دل میں خدا بستا ہے موت کا خوف مٹ جاتا ہے ۔ جس کے دل میں خدا بستا ہے اسے کونسی غمگینی ۔ جسکا ہو دوست خدا اس کے کام درست ہوجاتے ہیں۔ جس کے دلمیں تو بس جائے جو مقبول خدا ہوتا ہے ۔ تو اسی کے دل میں بستا ہے ۔ جس کے دل میں تو بس جائے وہ دولتمندہوجات اہے ۔ مراد اس کے دل میں تیرا نام سچ و حقیقت بس جاتی ہے ۔ جس کے دل میں تو بس جائے وہ بھاری قبیلے والا ہوجاتا ہے ۔ جو تجھےدلمیں بسا لیتا ہے ۔ اس کے سارے خاندان والے کامیابیاںپاتے ہیں۔
سلوک مਃ੫॥
انّدرہُ انّنا باہرہُ انّنا کوُڑیِ کوُڑیِ گاۄےَ ॥
دیہیِ دھوۄےَ چک٘ر بنھاۓ مائِیا نو بہُ دھاۄےَ ॥
انّدرِ میَلُ ن اُترےَ ہئُمےَ پھِرِ پھِرِ آۄےَ جاۄےَ ॥
نیِݩد ۄِیاپِیا کامِ سنّتاپِیا مُکھہُ ہرِ ہرِ کہاۄےَ ॥
بیَسنو نامُ کرم ہءُ جُگتا تُہ کُٹے کِیا پھلُ پاۄےَ ॥
ہنّسا ۄِچِ بیَٹھا بگُ ن بنھئیِ نِت بیَٹھا مچھیِ نو تار لاۄےَ ॥
جا ہنّس سبھا ۄیِچارُ کرِ دیکھنِ تا بگا نالِ جوڑُ کدے ن آۄےَ ॥
ہنّسا ہیِرا موتیِ چُگنھا بگُ ڈڈا بھالنھ جاۄےَ ॥
اُڈرِیا ۄیچارا بگُلا متُ ہوۄےَ منّجنُْ لکھاۄےَ ॥
جِتُ کو لائِیا تِت ہیِ لاگا کِسُ دوسُ دِچےَ جا ہرِ ایۄےَ بھاۄےَ ॥
ستِگُرُ سرۄرُ رتنیِ بھرپوُرے جِسُ پ٘راپتِ سو پاۄےَ ॥
سِکھ ہنّس سرۄرِ اِکٹھے ہوۓ ستِگُر کےَ ہُکماۄےَ ॥
رتن پدارتھ مانھک سرۄرِ بھرپوُرے کھاءِ کھرچِ رہے توٹِ ن آۄےَ ॥
سرۄر ہنّسُ دوُرِ ن ہوئیِ کرتے ایۄےَ بھاۄےَ ॥
جن نانک جِس دےَ مستکِ بھاگُ دھُرِ لِکھِیا سو سِکھُ گُروُ پہِ آۄےَ ॥
آپِ ترِیا کُٹنّب سبھِ تارے سبھا س٘رِسٹِ چھڈاۄےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
اندر ہو انا باہر وانا۔ دل و کردار غفلت بھرا بیحوشی کے عالم میں۔ کوڑی کوڑیگاوے ۔ جھوٹ ہی جھوٹ الاپتا ہے ۔ دھاوے ۔ بھٹکتا ہے ۔د وڑدہوپ کرتا ہے ۔ میل ۔غلاظت ۔ نا پاکیزگی ۔ ہونمے ۔ خود پسندی ۔ پھر پھرآوے جاوے ۔ پس و پیش ۔ تناسخ ۔ آواگون۔ نیند ویاپیا۔ غفلت میں۔ کام سنتا پیا۔ شہوت کے عذاب میں۔ ویسنو ۔ طارق ۔ کرم ہو۔ اعمال ۔ خودی والے ۔ تو ہے گئے ۔ چادلوں چھلکا کوٹتا ہے ۔ جس میں اناج نہیں فضول کام ۔ بگ ۔ بگلا۔ تار۔ نظر۔ منجھ ۔ اپنا آپ ۔ مت ہووے ۔ ایسا نہ ہو۔ دوس دپے ۔ الزام لگائیں۔ ہر ایوےبھاوے ۔ خدا کی رضا یہی ہے ۔ ستگر رتنی بھر پورے ۔ سچا مرشد قیمتی اوصاف سے بھرا ہو اایک تالاب ہے ( مرید) ستگر کے حکماوے ۔ سچے مرشد کے فرمان و حکم سے ۔ سکھ و ہنس۔ مرید اور پارسا۔ نیک انسان۔ توٹ نہ آوئے ۔ کمی واقع نہیں ہوتی ۔ سردر ہنس ۔ دور نہ ہوئی ۔ مرشد اور پارسا مرید جدا نہیں ہوتے ۔ کرتے ایوےبھاوے ۔ خدا کی یہی رضا ہے ۔ مستک ۔ پیشانی پر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو انسان نہ تو ذہن ہے نہ ہہی کردار درست ہیں۔ جھوٹی حمدوثناہ کرتا ہے ۔ غسل کرتا ہے اور پار سا نشان بنات اہے ۔ مگر دنیاوی دولت کے حصول کے لئے دوڑ دہوپ کرتا اور بھٹکتا رہتا ہے ۔ دل ناپاک ہے خود پسندی میں تناسخ یا آواگون پس و پیش میں پڑا رہتا ہے ۔ نام سے طارق یا عابد کہلاتا ہے مگر اعمال خود پسندانہ ہیں ۔ چلکا تا پھوس کوٹتا ہے مراد بے ثمر فضول کام کرتا ہے جس سے کوئی مفید نتیجہ براآمد نہیں ہوتا ۔ جس طرح ہنسوں میں بیٹھا بگلا ہنس نہیں ہو سکتا ۔ اس طرح بد قماش انسان پار ساوں صحبت میں پار سا نہیں ہو سکتا ۔ جیسے پار ساؤں کی صحبت اختیا ر کرنے کے باوجود اس کی نیت مچھلی کے لئے نگاہ ہے ۔ جب پارسا اس کا خیال کرتے ہیں تو آپس میں ہم خیال نہیں بنتے ۔ کیونکہ ہنسوں کی خوراک ہیرے موتی اور بگلا ڈہڈوڈہونڈتا ہے مراد پار سا پار سائی یا نیکی میں رجوع رکھتے ہین ۔ جبکہ بد قماش بد کردار اور بد اعمال کی طرف راغب رہتے ہیں۔ غرض یہ کہ بد قماش انسان پار ساؤں سے دور رہتا ہے کہ کہیں اسکا بھید افشاں نہ ہوجائے ۔ جس طرح انسان کو لگاتا ہے ۔ خدا اس طرح وہ لگتا ہے کیونکہ رضا خدا کی ہے یہی سچا مرشد قیمتی اوصاف سے بھرا ہوا ایک تالاب ہے ۔مگر جسے حاصل ہے اسے ملتا ہے اسے خواہ کتبا صرف کی جاکمی واقع نہیں ہوتی ۔ جیسے تالاب اور ہنس کا آپسی میل ملاپ ہے ۔ اس طرح سے سچے مرشد اور پار سا نیک انسان مریدوں کا آپس میں ملاپ رہتا ہے ۔ اور یہی رضائے خدا ہے ۔ اے خادم خدا نانک۔ جس کی پیشانی پر تحریر ہے خدا کس طرف سے وہی مرید مرشد کے پاس آتا ہے وہ اپنی زندگی کامیاب بناتا ہے سارے تعلقداروں کو کامیاب بنا دیتا ہے ۔ غرض یہ کہ سارے عالم کی نجات دلاتا ہے ۔
مਃ੫॥
پنّڈِتُ آکھاۓ بہُتیِ راہیِ کورڑ موٹھ جِنیہا ॥
انّدرِ موہُ نِت بھرمِ ۄِیاپِیا تِسٹسِ ناہیِ دیہا ॥
کوُڑیِ آۄےَ کوُڑیِ جاۄےَ مائِیا کیِ نِت جوہا ॥
سچُ کہےَ تا چھوہو آۄےَ انّترِ بہُتا روہا ॥
ۄِیاپِیا دُرمتِ کُبُدھِ کُموُڑا منِ لاگا تِسُ موہا ॥
ٹھگےَ سیتیِ ٹھگُ رلِ آئِیا ساتھُ بھِ اِکو جیہا ॥
ستِگُرُ سراپھُ ندریِ ۄِچدو کڈھےَ تاں اُگھڑِ آئِیا لوہا ॥
بہُتیریِ تھائیِ رلاءِ رلاءِ دِتا اُگھڑِیا پڑدا اگےَ آءِ کھلوہا ॥
ستِگُر کیِ جے سرنھیِ آۄےَ پھِرِ منوُرہُ کنّچنُ ہوہا ॥
ستِگُرُ نِرۄیَرُ پُت٘ر ست٘ر سمانے ائُگنھ کٹے کرے سُدھُ دیہا ॥
نانک جِسُ دھُرِ مستکِ ہوۄےَ لِکھِیا تِسُ ستِگُر نالِ سنیہا ॥
انّم٘رِت بانھیِ ستِگُر پوُرے کیِ جِسُ کِرپالُ ہوۄےَ تِسُ رِدےَ ۄسیہا ॥
آۄنھ جانھا تِس کا کٹیِئےَ سدا سدا سُکھُ ہوہا ॥੨॥
لفظی معنی:
پنڈت ۔ عالم۔ بہت راہیں۔ بہت سی مذہبی یا روحانی کتابوں کے مطالعہ کرنے کی وجہ سے ۔ کورؤموٹھجنیہا ۔ جیسے موٹھوں میں کور ڑو کی مانند۔ موہ محبت ۔ نت ۔ ہر روز ۔ بھرم ویاپیا۔ وہم و گمان بسی ہوئی ہے ۔ نسٹسناہی ۔ پہا۔ جسمانی سکون نہیں۔ کوڑی ۔ جھوٹی ۔ جوہا۔ تاک نگاہ ۔ سچ کہے ۔ حقیقت بتائے ۔ چھوہو ۔ غصہ ۔ رو ہا ۔ غصہ ۔ درمت ۔ بد عقلی ۔ کبدھ ۔ بیوقوفی ۔ گھموڑا۔ مورکھ ۔ جاہل۔ ٹھگے سیتی ٹھگ ۔ دہوکا باز کے ساتھ دہوکا باز۔ ستگر صراف۔ سچا مرشد سونے کی پرکھ اصلی و نقلی کی تحقیق کرنے والا۔ اگھڑیا پردہ پوشیدہ ظاہر ہوا۔ منورہوکنچن۔ گندے لوہے سے ۔ سونا۔ پتر ستر سمانے ۔ بیٹا اور دشمن۔ برابر۔ اوگن۔ بد اوصاف۔ سدھ ۔ پاک۔ سنیہا ۔ سمبندھ ۔ رشتہ ۔ بسیہا۔ بستا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
بہت سی مذہبی کتابوں کے مطالعہ کی وجہ سے پنڈت کہلاتا ہے مگر ایسے ہے جیسے موٹھو میں کورڑو ۔ دلمیں دنیای دولت کی محبت کا راز ہے اور دل میں وہم وگمان اور بھٹکن ہے اس کی ساری دوڑ دہوپ کا جھوٹ پر انحصار ہے ۔ ہر وقت دنیاوی دولت کی تاک میں رہتا ہے ۔ اگر کوئی حقیقت بتائے تو توغصے ہوتا ہے ۔ اس کے دل میں بہت غصہ ہے ۔ بد عقلی ۔ بیوقوفی اور جہالت میں اس کی محبت ہے لہذا دہوکا باز سے دہوکا باز کا اچھا ساتھ او ملاپ ہوجاتا ہے ۔ جب سچا مرشد اس کی تحقیق اور پر کھ کرتا ہے تو لوہا ظاہر ہوجاتا ہے خواہ بہت جگہ آپس میں مل جاتا ہے مگر آخر پوشیدہ ظاہر ہوجاتا ہے اور اصلیت ساہمنے آجاتی ہے مگر سچے مرشد کے زیر سایہ آنے سے گندے بوسیدہ لوہے سے سونا بن جاتا ہے ۔ سچے مرشد کے لئے بیٹا اور دشمن برابر ہوتے ہیں وہ اُس کے بد اوصاف دور کرکے اسکے جسم کو پاک بنا دیتا ہے ۔ اے نانک۔ جس کے اعمالنامے میں آغاز سے تحریر ہوتا ہے اُسکا رشتہ مُرشد سے بنتا ہے ۔ کامل سچے مرشد کے آبحیات کلام و سبق دل میں بستا ہے جس پر اس کرم و عنایت ہوتی ہے ۔ اُس کی پس و پیش و تناسخ مٹ جاتا ہے اور ہمیشہ آڑام و آسائش پاتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
جو تُدھُ بھانھا جنّتُ سو تُدھُ بُجھئیِ ॥
جو تُدھُ بھانھا جنّتُ سُ درگہ سِجھئیِ ॥
جِس نو تیریِ ندرِ ہئُمےَ تِسُ گئیِ ॥
جِس نو توُ سنّتُسٹُ کلمل تِسُ کھئیِ ॥
جِس کےَ سُیامیِ ۄلِ نِربھءُ سو بھئیِ ॥
جِس نو توُ کِرپالُ سچا سو تھِئئیِ ॥
جِس نو تیریِ مئِیا ن پوہےَ اگنئیِ ॥
تِس نو سدا دئِیالُ جِنِ گُر تے متِ لئیِ ॥੭॥
لفظی معنی:
بھانا۔ پیارا۔ بجھئی ۔ سمجھتا ہے ۔ درگیہہ۔ عدالت ۔ بارگاہ ۔ سبھئی ۔ کامیابی پاتا ہے ۔ ندر۔ نگاہ شفقت ۔ ہونمے ۔ خود پسندی ۔ سنشٹ ۔ خوش۔ کلمل ۔ گناہ۔ کھئی ۔ مٹ جاتے ہیں۔ نربھو۔ بیخوف۔ کر پال۔ مہربان۔ تھئی ۔ ہوا۔ میئیا۔ مہربان۔ نہ پوہےاگنئی ۔ آگ متاثر نہیں کرتی ۔ گر کی مت۔ سبق مرشد۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسے کرتاہے پیار تو اے خدا وہ تیرا پیارا ہوجاتا ہے ۔ تیری سمجھ آجاتی ہے اسے ۔ جسے کرتا ہے پیار تو تیری عدالت میں کامیابی پاتا ہے ۔ جس پر ہے نگاہ شفقت تیری خوش پسندی خود غرضی مٹ جاتی ہے ۔ جس پر ہو خوش خدا گناہ اس کے مٹ جاتے ہیں۔ جس کے حق میں ہو کدا بیخوف وہ ہو جاتا ہے ۔ جس پر ہو مہربان خدا وہ حقیقت پسند وہ ہوجاتا ہے جس پر مہربانی ہو خدا کی ( دنیاوی بدیوں ) ( کی ) آگ متاثر کرتی نہیں ۔ اُس پر ہمیشہ رہتا ہے مہربانی جس نے ہے سبق مرشد سے حاصل کیا ۔
سلوک مਃ੫॥
کرِ کِرپا کِرپال آپے بکھسِ لےَ ॥
سدا سدا جپیِ تیرا نامُ ستِگُر پاءِ پےَ ॥
من تن انّترِ ۄسُ دوُکھا ناسُ ہوءِ ॥
ہتھ دےءِ آپِ رکھُ ۄِیاپےَ بھءُ ن کوءِ ॥
گُنھ گاۄا دِنُ ریَنھِ ایتےَ کنّمِ لاءِ ॥
سنّت جنا کےَ سنّگِ ہئُمےَ روگُ جاءِ ॥
سرب نِرنّترِ کھسمُ ایکو رۄِ رہِیا ॥
گُر پرسادیِ سچُ سچو سچُ لہِیا ॥
دئِیا کرہُ دئِیال اپنھیِ سِپھتِ دیہُ ॥
درسنُ دیکھِ نِہال نانک پ٘ریِتِ ایہ ॥੧॥
لفظی معنی:
پائے پے ۔ قدموں پڑپڑ کر ۔ دیا پے بھو۔ خوف نہیں بستا ۔ دن رین ۔ روز و شب ۔ دن رات۔ ایتے ۔ اس طرح۔ سرب نرنتر ( سبکے ) سبھ کے اندر۔ رو رہیا۔ بستا ہے ۔ گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ سچ سچو سچ لہیا ۔ صدیوی حقیقت ۔ خدا حقیقی سچ سے حاص ہوتا ہے ۔ دیا۔ مہربانی ۔ دیال۔ مہربانی ۔ اپنی صفت ۔ حمدوثناہ ۔ تعریف۔ پریت ۔ پریم ۔ پیار۔ درسن دیکھ نہال۔ تیرے دیدار سے خوشی محسوس کرتا ہوا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے مہربان کرم و عنایت فرما کہ سچے مرشد کے قدموں پڑ پڑ کر اس کے سائے تلے تیرے نام سچ۔ حق و حقیقت کی یادوریاضکرؤں۔ میرے دل و جان میں بس جاتا کہ مصیبت مٹے ۔ اپنے ہاتھ یا مدد سے حفاظت کر تاکہ خوف نہ رہے ۔ میں روز و شب حمدوثناہ کروں اس کام میں لگاو ۔ اور خدا رسیدہ روحانی رہبروں کی صحبت میں رہ کر خود پسندی خود غرضی مٹ جائے ۔ سب میں بسے والا مال واحد خدا جو سب میں بستا ہے ۔ رحمت مرشد سے صدیوی حقیقت خدا حقیقی سچ حق و حقیقت سے پائیا جاتا ہے ۔ اے خدا: اپنی کرم وعنایت سے اپنی حمدوثناہ عنایت کرتا کہ نانک کو تیرے دیدار سے خوشی میسرہوئے یہ دل میں پیار ہے ۔
مਃ੫॥
ایکو جپیِئےَ منےَ ماہِ اِکس کیِ سرنھاءِ ॥
اِکس سِءُ کرِ پِرہڑیِ دوُجیِ ناہیِ جاءِ ॥
اِکو داتا منّگیِئےَ سبھُ کِچھُ پلےَ پاءِ ॥
منِ تنِ ساسِ گِراسِ پ٘ربھُ اِکو اِکُ دھِیاءِ ॥
انّم٘رِتُ نامُ نِدھانُ سچُ گُرمُکھِ پائِیا جاءِ ॥
ۄڈبھاگیِ تے سنّت جن جِن منِ ۄُٹھا آءِ ॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ رۄِ رہِیا دوُجا کوءِ ناہِ ॥
نامُ دھِیائیِ نامُ اُچرا نانک کھسم رجاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
پر ہڑی ۔ پریم پیار۔ جائے ۔ جگہ ۔ ٹھکانہ ۔ داتا۔ سخی ۔ ساس گراس ۔ ہر لقمہ ہر سانس۔ دھیائے ۔ دھیان لگائے ۔ انمرت نام ندھان سچ۔ آبحیات سچ حق و حقیقت کا خزانہ ہے جس سے زندگی سچ و حقیقت پر منحصر ہوجاتی ہے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ہوکر۔ سنت جن۔ خدا رسیدہ خادم خڈا روحانی رہبر۔ وٹھا۔ بستا ہے ۔ جل تھ ل مہیل ۔ سمندر زمین اور خلا و آسمان۔ خصم رجائے ۔ رضائے خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا واحد کی کرؤ حمدوثناہ واحد کے زیر سایہ رہو ۔ اے دل واحد خدا سے پیار نہیں اس کے علاوہ کوئی دوسرا ٹھکانہ ۔ واحد خدا سے مانگو ہر شے اس سے ملتی ہے دل و جان سے ہر لقمہ ہر سانس و احد خدا میں دھیان لگاؤ ۔ آب حیات نام خدا کا سچ حق و حقیقت کا خزانہ ہے جو مرید مرشد ہوکر ملتا ہے ۔ بلند قسمت ہیں خڈا رسیدہ خادم خدا سنت روحانی رہبر جن کے دل میں بستا ہے ۔ وہ زمین آسمان وسمندر اور خلا میں ہر جا بستا ہے ۔ اے نانک یہ ہے رضا خدا کی دھیان لگاؤں کہوں زباں سے سچ حق و حقیقت نام خدا میں
پئُڑیِ ॥
جِس نو توُ رکھۄالا مارے تِسُ کئُنھُ ॥
جِس نو توُ رکھۄالا جِتا تِنےَ بھیَنھُ ॥
جِس نو تیرا انّگُ تِسُ مُکھُ اُجلا ॥
جِس نو تیرا انّگُ سُ نِرملیِ ہوُنّ نِرملا ॥
جِس نو تیریِ ندرِ ن لیکھا پُچھیِئےَ ॥
جِس نو تیریِ کھُسیِ تِنِ نءُ نِدھِ بھُنّچیِئےَ ॥
جِس نو توُ پ٘ربھ ۄلِ تِسُ کِیا مُہچھنّدگیِ ॥
جِس نو تیریِ مِہر سُ تیریِ بنّدِگیِ ॥੮॥
لفظی معنی:
رکھوالا ۔ محافظ۔ جتاتنے بھین ۔ تینوں عالم ۔ انگ ۔ ساتھ ۔ سونر ملی ہوں نرملا۔ پاک سے بھی پاک ۔ ندر۔ نگاہ ِ شفقت وعنیات ۔ لیکھاپچھئے ۔ حساب اعمال کی تحقیق نہیں ہوتی ۔ نوندھبھنچیئے ۔ نو خزانوں کا لطف اُٹھاتا ہے ۔ موہچھندگی ۔ محتاجی ۔ دست نگر ۔ بندگی ۔ عبادت و آداب ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسکا محافظ خود خدا اسے کوئی ضرب لگا سکتا نہیں نہیں حیثیت کیس کی ۔ جسکا محافظ ہو خا اس نے تینوںع الموں کو تس خیر کر لیا۔ فتح حاصل کر لی ۔ جسکا ساتھی خود خدا سر خرو ہے وہ ۔ جسکا ساتھی خود خدا نہایت ہی پاک ہے وہ جس پر ہو نظر عنایت خدا کی ہوتا نہیں حساب کئے اعمالوں کا جس پر ہے خوش خدا وہ نو خزانوں کا لطف اُٹھاتا ہے ۔ جس کے حق میں ہو خدا اُسے نہیں محتاجی کسی کی نہیں دست نگر ۔ جس پر ہے مہربان خدا وہ تیری ہی عبادت و آداب ہے خدا۔
سلوک مہلا ੫॥
ہوہُ ک٘رِپال سُیامیِ میرے سنّتاں سنّگِ ۄِہاۄے ॥
تُدھہُ بھُلے سِ جمِ جمِ مردے تِن کدے ن چُکنِ ہاۄے ॥੧॥
لفظی معنی:
سنگ ۔ ساتھ ۔ بہاوے ۔ گذرے ۔ چکن ۔ ہاوے ۔ کبھی آہ و زاری ختم نہیں ہوتی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے مالک رحمت فرما میری زندگی خدا رسدہ خادمان خدا روحانی رہبروں کی صحبت و قربت میں گذرے ۔ جو اے خدا تجھے بھول جاتے ہیں وہ تناسخ اور پس و پیش میں پڑے رہتے ہیں۔ غرض یہ کہ ان کی آہیں ختم نہیں ہوتیں۔
مਃ੫॥
ستِگُرُ سِمرہُ آپنھا گھٹِ اۄگھٹِ گھٹ گھاٹ ॥
ہرِ ہرِ نامُ جپنّتِیا کوءِ ن بنّدھےَ ۄاٹ ॥੨॥
لفظی معنی:
گھٹ ۔ ذہن۔ اوگھٹ۔ دشوار گذار راستہ ۔ گھٹ ۔گھاٹی ۔ گھاٹ۔ دربار کا کنارہ یا پتن ۔ بندھے واٹ۔ راستہ نہ روکے گا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اپنے مرشد کو ہمیشہ ہر وقت یاد رکھو ( خواہ ) دل میں بساؤ خواہ دشوار گذار راستہ ہو یا گھاٹی یا دریا کا کنارہ مراد ہر جگہ یاد کرؤ۔ الہٰی نام سچ ۔ حق و حقیقت پر عمل کرنے پر تمہاری زندگی کی راہوں میں کوئی تمہاری راہیں روک نہیں سکتا ۔
پئُڑیِ ॥
تِتھےَ توُ سمرتھُ جِتھےَ کوءِ ناہِ ॥
اوتھےَ تیریِ رکھ اگنیِ اُدر ماہِ ॥
سُنھِ کےَ جم کے دوُت ناءِ تیرےَ چھڈِ جاہِ ॥
بھئُجلُ بِکھمُ اسگاہُ گُر سبدیِ پارِ پاہِ ॥
جِن کءُ لگیِ پِیاس انّم٘رِتُ سےءِ کھاہِ ॥
کلِ مہِ ایہو پُنّنُ گُنھ گوۄِنّد گاہِ ॥
سبھسےَ نو کِرپالُ سم٘ہ٘ہالے ساہِ ساہِ ॥
بِرتھا کوءِ ن جاءِ جِ آۄےَ تُدھُ آہِ ॥੯॥
لفظی معنی:
سمرتھ ۔ با توفیق۔ مد لو کی توفیق رکھتا ہے ۔ رکھ ۔ حفاظت ۔ اگنی اور ماہے ۔ پیٹ کی آگ میں۔ سن کے ۔ سنکے ۔ بھوجلوکھماسگاہ ۔ اتنا بھاری سمندر جس کی گہرائی کا اندازہ نہیں ہو سکتا ۔ نہایت دشوار۔ گر شبدی ۔ سبق مرشد سے ۔ پار پاہے ۔ عبور کیا جاسکتا ہے ۔ انمرت۔ آب حیات۔ پُن ۔ ثواب۔ گن گو بند گا ہے ۔ حمدوثناہ خدا کوے ۔ سماے ۔ سنبھال کرتا ہے ۔ ساہےساہے ۔ ہر سانس ۔ برتھا ۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ تد آہے ۔ تیرے پاس ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جَہاں نہیں کوئی وہاں تو با تو فیق ہستی ے اے خدا۔ پیٹ کی آگ میں ہے محافظ تو خدا ۔ اے خدا تیرا نام سچ حق حقیقت موت بھی چھوڑ جاتی ہے ۔ یہ زندگی کا خوفناک سمندر جس کی گہرائی کا اندازہ نہیں ہو سکتا ۔ سبق و کلام مرشد سے عبور کیا جا سکتا ہے ۔ جن کے دلمیں ہے تشنگی آب حیات پیتے ہیں وہی ۔ زمانے میں یہی ثواب ہے ۔ حمدوثناہ خدا کا ۔ سبھ کی کرتا ہے ہر سانس سنبھال مہربا ن خدا۔ جو آتا ہے در پر خالی جاتا نہیں۔
سلوک مਃ੫॥
دوُجا تِسُ ن بُجھائِہُ پارب٘رہم نامُ دیہُ آدھارُ ॥
اگمُ اگوچرُ ساہِبو سمرتھُ سچُ داتارُ ॥
توُ نِہچلُ نِرۄیَرُ سچُ سچا تُدھُ دربارُ ॥
کیِمتِ کہنھُ ن جائیِئےَ انّتُ ن پاراۄارُ ॥
پ٘ربھُ چھوڈِ ہورُ جِ منّگنھا سبھُ بِکھِیا رس چھارُ ॥
سے سُکھیِۓ سچُ ساہ سے جِن سچا بِئُہارُ ॥
جِنا لگیِ پ٘ریِتِ پ٘ربھ نام سہج سُکھ سارُ ॥
نانک اِکُ آرادھے سنّتن رینھارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
دوجا۔ دوسرا۔ تس۔ اُسے ۔ پار برہم ۔ کامیابی بخشنے ولاے خدا۔ نام دیہہ آدھار۔ اسے نام سچ ۔ حق و حقیقت کا آسرا دیجیئے ۔ اگم اگو چر صاحیو۔ انسانی رسائی عقل و ہوش سے بلند و بالو بعد اور اعضائے جسمانی کے تاثرا سے بلند ۔ سمرتھ ۔ با توفیق ۔ سچ داتار ۔ صدیوی سچا سخی ۔ نہچل ۔ مستقل ۔ نرویر ۔ بلا دوشمنی ۔ سچ سچا۔ صدیوی سچا ۔ حقیقی ۔ تدھ دربار۔ تیری عدالت۔ انصاف دینے والی کچہری ۔ انت ۔ نہ پار اوار۔ جس کی کنارے کی کوئی حد نہیں۔ وکھیا۔ زہر ۔ رس۔ چار۔ سوآہ کا لطف۔ سچ سادہ ۔ سچے شاہوکار ۔ جن سچا بیوہار۔ سچا برتاؤ۔ سہج سکھ سار۔ روحانی وذہنی سکون کا خاص آرام و آسائش ۔ رینار۔ دہول۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا جسے اپنے انم سچ حق و حقیقت کا آسرا دیتا ہے کسی دوسرے آسراے یا سہارا نہیں سمجھاتا ۔ انسانی رسائی عقل و ہوش و سمجھ سے بعید بلند و بالا نسانی اعضا کی تاچرات بعید سچا صدیوی سخی ہے خدا ۔ تو مستقل بلا دشمنی حقیقت اور صدیوی سچی عدالت انصاف کی کچہری ہے ۔ تیری قدرو قیتم کا تعین نہیں ہو سکتا نہ ہے کوئی کناراہ خدا کے علاوہ کسی دوسرےسے مانگنا سارے دنیاوی ددلت کی ضائقے میں جو راکھ کی مانند ہیں۔ وہی آرام و آسائش پاتے ہیں۔ سچے صدیوی شاہوکار ہیں جن کا برتاؤ حقیقی سچا ہے ۔ جنہیں الہٰی نام سچ حق و حقیقت سے ہے محبت وہ روحانی ذہنی خاص آرام آسائش ہے نصیب انہیں۔ اے نانک۔ وہ خاک پائے خدا رسیدہ روحانی رہبروں کی پاکر یاد خدا کر تے ہیں۔
مਃ੫॥
اند سوُکھ بِس٘رام نِت ہرِ کا کیِرتنُ گاءِ ॥
اۄر سِیانھپ چھاڈِ دیہِ نانک اُدھرسِ ناءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
خدا کی ہر روز صفت صلاح سے آرام و آسائش سکون ملتا ہے ۔ اے نانک دوسری دانشمندیوں کو چھوڑ کر الہٰی نام سچ۔ حق و حقیقت سے ادھار یا کامیابی نصیب ہوتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
نا توُ آۄہِ ۄسِ بہُتُ گھِنھاۄنھے ॥
نا توُ آۄہِ ۄسِ بید پڑاۄنھے ॥
نا توُ آۄہِ ۄسِ تیِرتھِ نائیِئےَ ॥
نا توُ آۄہِ ۄسِ دھرتیِ دھائیِئےَ ॥
نا توُ آۄہِ ۄسِ کِتےَ سِیانھپےَ ॥
نا توُ آۄہِ ۄسِ بہُتا دانُ دے ॥
سبھُ کو تیرےَ ۄسِ اگم اگوچرا ॥
توُ بھگتا کےَ ۄسِ بھگتا تانھُ تیرا ॥੧੦॥
لفظی معنی:
گھناونے ۔ نفرت کرنے سے ۔ تیرتھ ۔ز یارت ۔ دھرتی دھاییئے ۔ باترا یا زمینی سفر کرنے سے ۔ سبانپے ۔ دانشمندی ۔ دان ۔ خیرات۔ تان۔ طاقت۔ قوت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا ۔ نہ تو عاجزی انکساری وید پڑھانے نہ زیارت گاہوں کی یا ترائیں کرنے پر نہ زمین کےچکر لگانے سے سفر کرنے سے ۔ ہ کسی دانشمندی نہ خیرات کرنے پر اے انسانی عقل و ہوش سے بعید بلند و بالا بیان سے باہر سارا عالم تیرے زیر قیادت و فرمان ہے تو ان کے بس ہے جو تجھ سے پیار کرتے ہیں ۔ تجھ سے پریم پیار کرنے والوں میں تیری ہی دی ہوئی طاقت و قوت ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
آپے ۄیَدُ آپِ نارائِنھُ ॥
ایہِ ۄیَد جیِء کا دُکھُ لائِنھ ॥
گُر کا سبدُ انّم٘رِت رسُ کھائِنھ ॥
نانک جِسُ منِ ۄسےَ تِس کے سبھِ دوُکھ مِٹائِنھ ॥੧॥
لفظی معنی:
وید ۔ حکیم۔ جیئہ کا دکھ لائن۔ روح کو عذاب پہنچاتے ہیں۔ گر کا سبد۔ کلام و واعظ مرشد۔ انمرت ۔ رس کھائن۔ آبحیات کا لطف خوراک ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی وید ہے یہ دنیاوی وید یا حکیم روحانی یار وح کو عذاب دیتے ہیں۔ کلام م و سبق مرشد روح کے لئے پر لطف روحانی خوراک ہے ۔ اے نانک جس کے دل میں بس جائے اس کے تمامع ذاب ذائل ہوجاتے ہیں۔
مਃ੫॥
ہُکمِ اُچھلےَ ہُکمے رہےَ ॥
ہُکمے دُکھُ سُکھُ سم کرِ سہےَ ॥
ہُکمے نامُ جپےَ دِنُ راتِ ॥
نانک جِس نو ہوۄےَ داتِ ॥
ہُکمِ مرےَ ہُکمے ہیِ جیِۄےَ ॥
ہُکمے نان٘ہ٘ہا ۄڈا تھیِۄےَ ॥
ہُکمے سوگ ہرکھ آننّد ॥
ہُکمے جپےَ نِرودھر گُرمنّت ॥
ہُکمے آۄنھُ جانھُ رہاۓ ॥
نانک جا کءُ بھگتیِ لاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:
اُچھلے ۔ اُچھلتا ۔ کودتا۔ سَم ۔ بَرابر ۔ نام جَپے ۔ الہٰی یاد و ریاض۔ دات۔ دیتا ہے ۔ نانا وڈا۔ چھوٹا۔ بَڑا ۔ ہر کھ ۔ خوشی ۔ آنند۔ سکون۔ نرؤدھرمنت۔ ایسا کلام جس کی وجہ سے تمام بد شگوں بے اثر ہو جاتے ہیں۔ گر منت سبق مرشد۔ رہائے ۔ ختم ہوجاتے ہیں۔ بھگتی ۔ پریم پیار یا عشق خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
فرمان الہٰی سے بھٹکتا ہے انسان فرمان ہی سے سکون پاتا ہے فرمان خدا سے ہی عذاب و آسائش یکساں سمجھ کر برداشت کرتا ہے ۔ اے نانک جس پر کرم و عنایت اس کی وہ اس کے زیر فرمان عبادت و ریاضت کرتا ے ۔ حکم سے ہی مرتا ہے اور زندہ رہتاہے ۔ حکم اندر ہی چھوٹا ہوتا ہے اور برا ہوجاتا ہے ۔ حکم سے افسوس او ر فکر میں رہتا ہے ۔ حکم کے اندر ہی خوشیاں اور سکون وہ پاتا ہے ۔ حکم خدا سے سبق مرشد جو بدیوں اور برائیوں اور بد شگونوں کو مٹانے کی توفیق ہے جس میں اپنے دل بساتا ہے ۔ اے نانک۔ جسے اپنا پریم پیار لگاتا ہے فرمان سے اپنے آواگون مٹا تا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
ہءُ تِسُ ڈھاڈھیِ کُربانھُ جِ تیرا سیۄدارُ ॥
ہءُ تِسُ ڈھاڈھیِ بلِہار جِ گاۄےَ گُنھ اپار ॥
سو ڈھاڈھیِ دھنُ دھنّنُ جِسُ لوڑے نِرنّکارُ ॥
سو ڈھاڈھیِ بھاگٹھُ جِسُ سچا دُیار بارُ ॥
اوہُ ڈھاڈھیِ تُدھُ دھِیاءِ کلانھے دِنُ ریَنھار ॥
منّگےَ انّم٘رِت نامُ ن آۄےَ کدے ہارِ ॥
کپڑُ بھوجنُ سچُ رہدا لِۄےَ دھار ॥
سو ڈھاڈھیِ گُنھۄنّتُ جِس نو پ٘ربھ پِیارُ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
ڈھاڈی ۔ سنگیت کار۔ سیودار۔ خدمتگار۔ بلہار ۔ قربان ۔ اپار۔ اس لا محدود خدا کے ۔ لوڑے نرنکار ۔ جسے ہے ۔ ضرور خدا کو ۔ بھاگٹھ ۔ خوش قسمت۔ سچا دوآر بار ۔جسے حاسل ہے درحقیقی ۔ دھیائے ۔ دھیان لگاتا ہے ۔ کلانے دن رینار ۔ روز و شب صفت صلاح۔ شگے ۔ انمرت ۔ نام ۔ جو آبحیات نام سچ ۔ حق و حقیقت مانگتا ہے ۔ ہار ۔ شکست ۔ کپبھوجن۔ سچ ۔ کپڑے اور کھان سچ ۔ حق و حقیقت مراد نام خدا کا ہے ۔ رہدالوے دھار ۔ اس کےد ل میں خدا کا پیار بستاہے ۔ گنونت ۔ با اوصاف۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا فدا وں اس سنگیت کا ر پر جو ہے خدمتگار تیرا ۔ قربان ہوں اس پر جو تیری صفت صلاح کے گیت با نظمیں گاتا ہے ۔ قابل ستائش و مبارک ہے وہ سنگیت کار جس کی ضرورت خدا کو ہے ۔ وہ خوش قسمت ہے گانے والا جسے دربار الہٰی حاصل ہے ۔ ایسا گیت کار گوائیا ہر روز خدا میں دھیان لگاتا ہے اور خدا کے نغمے گاتا ہے ۔ وہ آبحیات جس سے زندگی روحانی وا اخلاقی بنتی ہے ۔ نام خدا کا جو سچ بھی ہے اور حقیقت بھی اور صدیوی ہے ۔ کے لئے دعا خدا سے کرتاہے ۔ جس سے اس کو نا کامی نہیں ہوتی زندگی میں۔ سچ حق و حقیقت نام خدا کا اس کے لئے کپرا اور کھانا ہے ۔ وہ ہمیشہ یاد تیری میں دھیان لگائے رہتا ہے ۔ا س لئے ایسا گانے والا ہی با اوصاف ہے جسے پیار خدا سے ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
انّم٘رِت بانھیِ امِءُ رسُ انّم٘رِتُ ہرِ کا ناءُ ॥
منِ تنِ ہِردےَ سِمرِ ہرِ آٹھ پہر گُنھ گاءُ ॥
اُپدیسُ سُنھہُ تُم گُرسِکھہُ سچا اِہےَ سُیاءُ ॥
جنمُ پدارتھُ سپھلُ ہوءِ من مہِ لائِہُ بھاءُ ॥
سوُکھ سہج آندُ گھنھا پ٘ربھُ جپتِیا دُکھُ جاءِ ॥
نانک نامُ جپت سُکھُ اوُپجےَ درگہ پائیِئےَ تھاءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
انمرت بانی ۔ آب حیات کلام ۔ امیور س ۔ آب حیات کا سا ضائقہ ۔ انمرت ہر کاناؤ۔ آبحیات ہے خدا کا نام۔ سچ ۔ حق و حقیقت۔ سمر ۔ یاد کر۔ اپدیس ۔ واعظ۔ گر سیکھو ۔ مرید دان مرشد۔ سچا یہےسوآد۔ حقیقی مقصد ہے یہی ۔ جنم پدارتھ۔ زندگی کی نعمت۔ سپھل۔ برآور۔ کامیاب۔ پھلائک ۔ بھاؤ۔ پیار۔ سہج ۔ ذہنی سکون ۔ اپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔درگیہہپایئے تھاؤ۔ بارگاہ خدا میں ٹھکانہ نہ ملتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا کا نام سچ حق و حقیقت آب حیات ہے ۔ جس سے زندگی روحانی ذہنی سکون والی ہوجاتی ہے ۔ اسکا ذائقہ آبحیات دینے والا اور آب حیات کلام ہے ۔ اپنے دل وجان میں یاد خدا کو کر اور ہر وقت کرؤ حمدوثناہ اے مریدان مرشد واعظ سنہو یہی مدعا و مقصد ہے زندگی کا صلی ۔ بھاؤ۔ پریم پیار۔ سوکھ سہج ۔ روحانی یا ذہنی سکون و آرام و اسائش خدا سے پریم پیار کرنے سے ملتا ہے ۔ اور عذاب و مصیبت جاتی ہے ۔ اے نانک۔ نام خدا لینے سے سچ ۔ حق و حقیقت اپنانے سے ذہنی سکون ملتا ہے دربار میں قدروقیمت اور ٹھکانہ ملتا ہے ۔
مਃ੫॥
نانک نامُ دھِیائیِئےَ گُرُ پوُرا متِ دےءِ ॥
بھانھےَ جپ تپ سنّجمو بھانھےَ ہیِ کڈھِ لےءِ ॥
بھانھےَ جونِ بھۄائیِئےَ بھانھےَ بکھس کرےءِ ॥
بھانھےَ دُکھُ سُکھُ بھوگیِئےَ بھانھےَ کرم کرےءِ ॥
بھانھےَ مِٹیِ ساجِ کےَ بھانھےَ جوتِ دھرےءِ ॥
بھانھےَ بھوگ بھوگائِدا بھانھےَ منہِ کرےءِ ॥
بھانھےَ نرکِ سُرگِ ائُتارے بھانھےَ دھرنھِ پرےءِ ॥
بھانھےَ ہیِ جِسُ بھگتیِ لاۓ نانک ۄِرلے ہے ॥੨॥
لفظی معنی:
نام دھیایئے ۔ سچ حق و حقیقت میں توجہ کرو دھیان دو۔ مت ۔ سمجھ ۔ سبق ۔ واعظ ۔ نصیحت۔ جپ ۔ تپ ۔ سنجو ۔ عبادوتوریاضت اور نفس پر ضبط۔ بھانے ۔ رضائے خدا۔ بخش ۔ کرم و عنایت ۔ جون بھواییئے ۔ زندگی میں بھٹکتا ہے ۔ دکھ سکھ ۔ عذاب و آسائش ۔ بھوگئے ۔ بسر اوقار ۔ کرم ۔ اعمال۔ نرک سورگ ۔ بہشت دو وزخ۔ اؤتارے ۔ ڈالتا ہے ۔ مینہ ۔ منع ۔ روکنا۔ دھرن پرئے ۔ زمین پر ۔ پٹکاتا ہے ۔ بھگتی لائے ۔ اپنے عشق عبادت وریاضت میں لگاتاہے ۔ درے ۔ شاذو نادر۔ کوئی ہی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کامل مرشد یہی سبق دیتا ہے ۔ نصیحت کرتاہے کہ خدا کے نام سچ ۔ حق و حقیقت میں دھیان لگانا اور توجو دینی چاہیے ۔ رضائے الہٰی میں ہی عبادت وریاضت اور کردار پر اور نفس پر ضبط ہوتی ہے اور اپنی رضا سے ہی اس سے باہر کرتا ہے ۔ اپنی رضا سے بھٹکاتا ہے زندگی میں اور رضا سے ہی بخش دیتا ہے رضائے خدا میں عذاب و آسائ پاتا ہےا نسان اور رضا سے ہی بخش دیتا ہے ۔ اپنی رضا سے پیدا کرکے روح اس مین پھونک دیتا ہے ڈال دیتا ہے ۔ اپنی رضا سے انسانوں لطفوں اور لذتوں میں لگاتا ہے ۔ اور رضا سے ہی کرتا ہے منع۔ رضا سے ہی بہشت و دوزخ میں ہے ڈالتا اور رضا سے ہی ہے متاتا انسان کو اس کی رضا سے عبادت بندگی و طاعت کراتا ہے ۔ انسان سے مگر بندگی و اطاعت کرنے ولاے ہیں بہت کم اے نانک۔
پئُڑیِ ॥
ۄڈِیائیِ سچے نام کیِ ہءُ جیِۄا سُنھِ سُنھے ॥
پسوُ پریت اگِیان اُدھارے اِک کھنھے ॥
دِنسُ ریَنھِ تیرا ناءُ سدا سد جاپیِئےَ ॥
ت٘رِسنا بھُکھ ۄِکرال ناءِ تیرےَ دھ٘راپیِئےَ ॥
روگُ سوگُ دُکھُ ۄنّجنْےَ جِسُ ناءُ منِ ۄسےَ ॥
تِسہِ پراپتِ لالُ جو گُر سبدیِ رسےَ ॥
کھنّڈ ب٘رہمنّڈ بیئنّت اُدھارنھہارِیا ॥
تیریِ سوبھا تُدھُ سچے میرے پِیارِیا ॥੧੨॥
لفظی معنی:
وڈیائی ۔ عظمت۔ بزرگی جیو ۔ زندہ ہوں۔ پسو۔ حیوان ۔ کم عقل۔ پریت ۔ جو سمجھنے کے باوجود برے کام کرتے ہیں۔ پسو جن کو نیک و بد کی تمیز نہیں جاہل۔ ادھارے ۔ کامیاب بناتا ہے ۔ کھنے ۔ پل بھر میں۔ سدا سد۔ ہمیشہ۔ ترشنا ۔ خواہشات۔ وکرال۔ ڈراؤنی ۔ خوفناک۔ دھر اسئے ۔ سیر ہوجاتے ہیں۔ تسلی ہوجاتی ہے ۔ روگ سوگ ۔ بیماری و افسوس ۔ تشویش۔ غمگینی ۔ ونجھے ۔ مٹتے ہیں۔ دور ہوتے ہیں۔ تسیہہ۔ اسے ۔ پراپت۔ حاسل۔ گر سبدی رسے ۔ کلام مرشد میں محو ومجذوب ہوتا ہے ۔ گھنڈ برہمنڈ۔ ساری قائنات و علام ۔ ادھار نہاریا۔ کو کامیاب بنانے کی توفیق رکھنے والے ۔ سوبھا۔ شہرت۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے نام ۔ سچ ۔ حق و حقیقت کی عظمت و حشمت سنکر مجھے روحانی واخلاقی زندگی نسیب ہوتی ہے ۔ اس سے حیوان سیرت جن کو نیک وبد کی تمیز نہیں اور پرپت کی مانند بد قماش جو اچھائی اور برائی سمجھنے کے باوجودبرے کام کرتے ہیں۔ بد سیرت کو جاہلوں اور لا علموں کو پل بھر میں پار لگاتے ہیں۔ مراد زندگی میں کامیابی عنایت کرتے ہیں۔
اے خدا روز و شب یاد کریں تیرے نام کو ہمیشہ یاد رکھنے اور کرنے سے خواہشات کی خوفناک بھوک مٹ جاتی ہے ۔ فکر تشویش غمگینی اور عذاب مٹ جاتے ہیں۔ جن کے من میں نام بس جاتا ہے ۔ اسے زندگی کے قیمتی نایاب اوصاف حاسل ہوتے ہیں جو کلام مرشد پر عمل کرنے کا لطف لیتا ہے اور محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ اے ایک عالم کو کامیاب بنا نے کی توفیق رکھنے والے ۔ اے خدا تیری شہرت وعظمت کو تو ہی جانتا ہے اور تیرے لئے ہی ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
مِت٘رُ پِیارا نانک جیِ مےَ چھڈِ گۄائِیا رنّگِ کسُنّبھےَ بھُلیِ ॥
تءُ سجنھ کیِ مےَ کیِم ن پئُدیِ ہءُ تُدھُ بِنُ اڈھُ ن لہدیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
رنگ کسنبھے ۔ گل لالہ کے شوخ رنگ ۔ بھلی ۔گمراہ ۔ کیم۔ قدر واہمیت۔ اڈھ نہ لہدی ۔ آدھی دمڑی قیمت نہیں پاتی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک۔ گل لالہ کی مانند شوخ رنگ والی دنیاوی دولت سے گمرا ہ ہوا اے میرے دوست میں تیری قدروقیمت اور تجھے اہمیت نہ دی مگر اے خدا تیرے بغیر میری آدھی دمڑی قیمت و قدر نہیں۔
مਃ੫॥
سسُ ۄِرائِنھِ نانک جیِءُ سسُرا ۄادیِ جیٹھو پءُ پءُ لوُہےَ ॥
ہبھے بھسُ پُنھیدے ۄتنُ جا مےَ سجنھُ توُہےَ ॥੨॥
لفظی معنی:
ساس۔ مراد لع علمی ۔ درائن۔ دشمن۔ مسر۔ ہوہر۔ وادی۔ جھگڑا لو۔ سوہراسے مراد جسمانی محبت ۔ جیٹھو ۔ مراد محوت۔ پؤپؤ ۔ بار بار۔ لوہے ۔ جلاتی ہے ۔ سبھے ۔ سارے ۔ بھس پنیدے ۔ راکھ چھانتے ہیں۔ بطن۔ پھرتے رہیں۔ جامیس ۔ جب میرا۔ سجن ۔ درست۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک لا علمی انسانی دشمن ہے جسمانی محبت جھگڑتی ہے موت کا خوف بار بار جلاتا ہے ۔ مگر اگر تو دوست ہے تو بیشک یہ سارے خاک چھانتے پھریں۔
پئُڑیِ ॥
جِسُ توُ ۄُٹھا چِتِ تِسُ دردُ نِۄارنھو ॥
جِسُ توُ ۄُٹھا چِتِ تِسُ کدے ن ہارنھو ॥
جِسُ مِلِیا پوُرا گُروُ سُ سرپر تارنھو ॥
جِس نو لاۓ سچِ تِسُ سچُ سم٘ہ٘ہالنھو ॥
جِسُ آئِیا ہتھِ نِدھانُ سُ رہِیا بھالنھو ॥
جِس نو اِکو رنّگُ بھگتُ سو جاننھو ॥
اوہُ سبھنا کیِ رینھُ بِرہیِ چارنھو ॥
سبھِ تیرے چوج ۄِڈانھ سبھُ تیرا کارنھو ॥੧੩॥
لفظی معنی:
وٹھا۔ بسا۔ درو نوار نو ۔ درد مٹاتا ہے ۔ ہار نو۔ شکست نہیں کھاتا ۔ سر پر ۔ ضرور۔ تارنو ۔ کامیاب بناتا ہے ۔ لا ئے سچ ۔ صدیوی خدا میں مرغوب کرتاہے ۔ تس سچ سمہانو ۔ خدا ول میں بساتا ہے ۔ ندھان۔ خزانہ ۔ رہائیا بھالنو ۔ اس کی جستجو ہوجاتی ہے ۔ کورنگ ۔ وحدت سے پیار ۔ بھگت سے جانتو ۔ الہٰی عشق کو وہی جانتا ہے ۔ رین ۔ دہول۔ برہی چار نو۔ پاؤں کا پیارا۔ چوج ۔ تماشے ۔ وڈان ۔ حیران کرنے والے ۔ کارنو ۔سبب۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا جس کے دل میں تو بس جائے اسکا درد مٹا دیتا ہے ۔ جس کے دل میں بس جائے وہ کبھی شکشت نہیں کھاتا۔ جسے کامل مرشد مل جائے سو ضڑور ہی کامیابی پاتا ہے ۔ جسے خدا خدا سے پریم پیار بناتا ہے ۔ وہ خدامراد سچ حق و حقیقت میں محو ومجذوب ہوجاتی ہے ۔ اسے ہی رضا کا ریا عاشق الہٰی سمجھو جس کو واحد خدا اور وھدت سے محبت ۔ وہ سب کے پاؤں کے دہول اورپاؤں کا گرویدہ ہے ۔ اے خدا۔ یہ سارے عجیب و غریب حیران کرنے والے کھیل ہیں۔
سلوک مਃ੫॥
اُستتِ نِنّدا نانک جیِ مےَ ہبھ ۄجنْائیِ چھوڑِیا ہبھُ کِجھُ تِیاگیِ ॥
ہبھے ساک کوُڑاۄے ڈِٹھے تءُ پلےَ تیَڈےَ لاگیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
استت۔ تعریف۔ ستائش ۔ نندیا۔ بد گوئی ۔ ہبھ ۔ ساری ۔ وچھائی۔ چھوڑی۔ تیاگی ۔ چھوڑی۔ ساک۔ رشتے ۔ میل۔ کوڑاوے ۔ جھوٹے ۔ مٹ جانے والے ۔ ڈٹھے ۔دیکھے ۔ نو۔ تب۔ پلے تیڈے لگی ۔ تیرا دامن پکڑا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک۔ کسی کی اچھائی اوربرائی کرنی سب کچھ چھوڑ کر مجھے یہ تمام رشتے جھوٹے اورمٹ جانے والے محسوس ہوتے ہیں تب تیرا دامن پکڑا ہے ۔
مਃ੫॥
پھِردیِ پھِردیِ نانک جیِءُ ہءُ پھاۄیِ تھیِئیِ بہُتُ دِساۄر پنّدھا ॥
تا ہءُ سُکھِ سُکھالیِ سُتیِ جا گُر مِلِ سجنھُ مےَ لدھا ॥੨॥
لفظی معنی:
فادی تھیئی ۔ پریشاں ہوئی ۔ دسادرپندھا۔ بدیش کے راستے ۔ سکھالی ستی ۔ آرام سے سوئی ۔ لدھا۔ لبھا۔ اے نانک۔ جب بدیسوں کے راستوں مراد گمراہی میں بھٹکتے بھٹکتے پریشان حال ہو گئی ۔ مرشد کے ملاپ سے خدا دوست کا وصل وملاپ حاصل ہوا تو روحانی وذہنی سکون حاصل ہوتا۔
پئُڑیِ ॥
سبھے دُکھ سنّتاپ جاں تُدھہُ بھُلیِئےَ ॥
جے کیِچنِ لکھ اُپاۄ تاں کہیِ ن گھُلیِئےَ ॥
جِس نو ۄِسرےَ ناءُ سُ نِردھنُ کاںڈھیِئےَ ॥
جِس نو ۄِسرےَ ناءُ سو جونیِ ہاںڈھیِئےَ ॥
جِسُ کھسمُ ن آۄےَ چِتِ تِسُ جمُ ڈنّڈُ دے ॥
جِسُ کھسمُ ن آۄیِ چِتِ روگیِ سے گنھے ॥
جِسُ کھسمُ ن آۄیِ چِتِ سُ کھرو اہنّکاریِیا ॥
سوئیِ دُہیلا جگِ جِنِ ناءُ ۄِساریِیا ॥੧੪॥
لفظی معنی:
سنتاپ ۔ ذہنی عذآب۔ بھیلئے ۔ گمراہ ہوجائیں۔ بھول جائیں۔ کیچن۔ کئے جائیں۔ اپاؤ۔ کوششیں۔ گھلیئے ۔ نجات نہیں ملتی ۔ وسرے ناؤ۔ الہٰی نام۔ سچ حق و حقیقت بھول جائے ۔ مراد گمراہ ہوجائے ۔ نردھن۔ کنگال ۔ بے سرو سامان۔ کانڈ ھیئے ۔ کہلاتا ہے ۔ جونی ہانڈے ۔ تناسخ یا آواگون میں بھٹکتا ہے ۔ ڈنڈ ۔ سزا۔ روگی ۔ بیمار ۔ گنو ۔ گنو ۔ سمجھو ۔ کھرؤ۔ نہایت۔ اہنکاریا۔ مغرور۔ دہیلا۔ عذاب یافتہ ۔ جگ۔ دنیای میں۔ جن ناؤ وساریا۔ جس نے الہٰی نام سچ حق و حقیقت کو نظر انداز کیا۔
سلوک مਃ੫॥
تیَڈیِ بنّدسِ مےَ کوءِ ن ڈِٹھا توُ نانک منِ بھانھا ॥
گھولِ گھُمائیِ تِسُ مِت٘ر ۄِچولے جےَ مِلِ کنّتُ پچھانھا ॥੧॥
لفظی معنی:
تیڈی ۔ تیرے جیسی ۔ بندس ۔ شکل وصورت۔ ڈٹھا۔ دیکھا۔ من بھانا۔ دل کو پیار ا محسوس ہوا۔ گھول گھمائی ۔ قربان جاؤں۔ مستر وچولے ۔ درمیانی دوست
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرے جیسا کوئی نظر نہیں ائیا تو نانک کا دل سے پیارا ہے قربان ہوں اس دوست و کیل پر جس کے ملاپ سے مالک عالم کی پہچان ہوئی ۔
مਃ੫॥
پاۄ سُہاۄے جاں تءُ دھِرِ جُلدے سیِسُ سُہاۄا چرنھیِ ॥
مُکھُ سُہاۄا جاں تءُ جسُ گاۄےَ جیِءُ پئِیا تءُ سرنھیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
پاو۔ پاؤں۔ سہاوے ۔ خوبصورت ہیں۔ دھر جلدے ۔ جب تیرے لئے تیری طرف جاتے ہیں۔ سیس سہاوا۔ سر خوبصورت لگتا ہے ۔ چرنی ۔ پاؤں۔ جس گاوے ۔ حمدوثناہ کرے ۔ جیؤ۔ روح ۔ سرفی ۔ پناہ ۔ زیر سایہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہی پاؤں ہیں اچھے جن کی رفت ہے تیری طرف اور سر وہی اچھا ہے جو جھکتا ہے تیرے قدموں پر وہی چہرہ اچھا ہے جو کرتا ہے تیری حمدوثناہ وہی روھ اچھی ہے جو تیرے زیر سایہ رہتی ہے ۔
پئُڑیِ ॥
مِلِ ناریِ ستسنّگِ منّگلُ گاۄیِیا ॥
گھر کا ہویا بنّدھانُ بہُڑِ ن دھاۄیِیا ॥
بِنٹھیِ دُرمتِ دُرتُ سوءِ کوُڑاۄیِیا ॥
سیِلۄنّتِ پردھانِ رِدےَ سچاۄیِیا ॥
انّترِ باہرِ اِکُ اِک ریِتاۄیِیا ॥
منِ درسن کیِ پِیاس چرنھ داساۄیِیا ॥
سوبھا بنھیِ سیِگارُ کھسمِ جاں راۄیِیا ॥
مِلیِیا آءِ سنّجوگِ جاں تِسُ بھاۄیِیا ॥੧੫॥
لفظی معنی:
مل ناری ۔ اعضائے احساس۔ ست سنگ ۔ سچے ساتھیوں کی صحبت و قربت میں۔ منگل گاویا۔ خوشی کی گیت یا نظمیں گائیں۔ بندھان۔ ضبط۔ شرع ۔ مریادا۔ ڈسپلن ۔ بہوڑ۔ دوبارہ ۔ دھاویا۔ بھٹکن۔ بنٹھی ۔ مٹی۔ درمت۔ بد عقلی ۔ درت ۔ گناہ۔ سوئے کوڑاویا۔ جھوٹی خبریں۔ سلیونت ۔ نیک چلنی ۔ نیک سیرت۔ پردھان۔ با و توف۔ ریتا دیا ۔ رسم ورواج۔ درسن۔ دیدار۔ پیاس ۔خواہش۔ چرن داسادیا۔ قدموں کا غلام۔ سوبھا بنی سیگار۔ شہرت اس کی سجاوٹ ہوئی۔ رادیا۔ اپنائیا ۔ سنجوگ ۔ اچھا موقعہ ۔ بھادیا۔ بھائیا۔ رضا ہوئی۔ پیار بنائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس نے پار ساؤں عابدوں کی صحبت و قربت میں حمدوثناہ و صفت صلاح کی خدا کی اسے ذہنی وجسمانی ضبط حاصل ہوئی اور بھٹکن و ذہنی خیالات دوڑ دہوپ مٹی۔ بد عقلی و گناہ مٹے اور جھوٹی خبریں ختم ہوئیں۔ شرافت و نیک چلنی بسی ابھری اور دلمیں بس گئیں۔ اسے اندرونی طور پر اور ظاہر راہ و رسم ہوجاتی ہے ۔ اس کے دل میں دیدار خدا کی خواہش رہتی ہے اور وہ الہٰی قدموں کا گرویدہ ہوجاتا ہے جب الہٰی وصل وملاپ نصیب ہوجائے تو یہ اسکا باعث شنگار وسجاوٹ ہوجاتا ہے اور شہرت پاتا ہے ۔ جب اس کی رضا سے محبوب خڈا ہوجاتاہے تو خدا سے یکسوئی پاتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
ہبھِ گُنھ تیَڈے نانک جیِءُ مےَ کوُ تھیِۓ مےَ نِرگُنھ تے کِیا ہوۄےَ ॥
تءُ جیۄڈُ داتارُ ن کوئیِ جاچکُ سدا جاچوۄےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
تیڈے ۔ نیرے ۔ میں کو۔ مجھ سے ۔ تھیئے ۔ حاصل ہوئے ۔ نرگن۔ بے اوصاف۔ جیوڈ۔ تیرے ۔ جتنا وڈا ۔ داتار۔ سخی۔ جاچک۔ بھکاری ۔ سدا جاچودے ۔ ہمیشہ مانگتا ہوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک۔ اے خدا سارے اوصاف تیرے سے حاصل ہوتے ہیں۔ مجھے میں بے اوصاف کچھ کر سکتا نہیں۔ تیرے جتنا بڑا سخی نہیں کوئی سخاوت کرنے والا بھکاری ہمیشہ تجھ سے بھیک مانگتے ہیں۔
مਃ੫॥
دیہ چھِجنّدڑیِ اوُنھ مجھوُنھا گُرِ سجنھِ جیِءُ دھرائِیا ॥
ہبھے سُکھ سُہیلڑا سُتا جِتا جگُ سبائِیا ॥੨॥
لفظی معنی:
چھجندڑی ۔ جسم تھکا ماندہ ۔ اون۔ کمی ۔ خالی ۔ مجھونا۔ غمگین ۔ اداس۔ جیو دھرائیا۔ دل کو دلاسادیا۔ سہیلڑا۔اکرام ۔ جتا ۔ جیتا۔ فتح کیا۔ جگ سائیا۔ سارا عالم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرا جسم تھکاوٹ محسوس کر رہا تھا ماند پڑ گیا دل اداس تھا غمگینی چھار ہی تھا مرشد دوست نے دلا دیا تو تمام آرام و آسائش حاصل ہوگئے اور پر کون ہوں اس طرح محسوس ہو رہا ہے ۔ جیسے سارے عالم کو تسخیر کر لیا ہو۔
پئُڑیِ ॥
ۄڈا تیرا دربارُ سچا تُدھُ تکھتُ ॥
سِرِ ساہا پاتِساہُ نِہچلُ چئُرُ چھتُ ॥
جو بھاۄےَ پارب٘رہم سوئیِ سچُ نِیاءُ ॥
جے بھاۄےَ پارب٘رہم نِتھاۄے مِلےَ تھاءُ ॥
جو کیِن٘ہ٘ہیِ کرتارِ سائیِ بھلیِ گل ॥
جِن٘ہ٘ہیِ پچھاتا کھسمُ سے درگاہ مل ॥
سہیِ تیرا پھُرمانُ کِنےَ ن پھیریِئےَ ॥
کارنھ کرنھ کریِم کُدرتِ تیریِئےَ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
سچا ۔ صدیوی ۔ تخت۔ وہ جگہ جہاں بوقت عدالت انصاف بیٹھتا ہے ۔ نہچل۔ صدیوی ۔ چور چھت۔ چھتر۔ جو ھبھاوے ۔ جو چاہتا ہے ۔ سچ تیاؤں ۔ اصلی انصاف۔ تتھاوے ۔ جسکا تھاؤ نہیں۔ بھلی ۔ اچھی ۔ نیک۔ خصم۔ مالک ۔ خدا۔ درگاہ مل۔ دربار میںجگہ پاتے ہیں۔ کر سی نشین ۔ پھیرئے ۔ بدل نہیں سکتا ۔ کارن کرن ۔ سبب یا موقعہ پیدا کرنے والا۔ کریم ۔ بخشنے والا قدرت توفیق۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیری عالی وقار عدالت ہے اور تیری کرسی مسقل اور صدیوی ہے تو سہنشاہوں کا سہنشاہ ہے اور تیرے سر کے اوپر مستقل چور اور چھتر ہے ۔ رضائے الہٰی اصلی و حقیقی انصاف ہے ۔ اگر ہو رضائے خدا تو بے گھر کو گھر مل جاتا ہے ۔ جو وہ کرتا ہے وہ اچھی اور نیک ہے جس نے اسے پہچان لیا خدا کی عدالت میں انہیں جگہ ملتی ہے کرسی نشین ہوجاتے ہیں ۔ تیرا فرمان اے خدا درست ہے اسے کوئی بد ل نہیں سکتا ۔ اے کار ساز کرتار رحمان الرحیم ساری قائنات تیری قدرت سے ہے۔
سلوک مਃ੫॥
سوءِ سُنھنّدڑیِ میرا تنُ منُ مئُلا نامُ جپنّدڑیِ لالیِ ॥
پنّدھِ جُلنّدڑیِ میرا انّدرُ ٹھنّڈھا گُر درسنُ دیکھِ نِہالیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سوئے سنندڑی ۔ شہرت سن کر ۔ من تن مولا۔ دل و جان کو خوشی نصیب ہوئی ۔ نام جپندڑی ۔ نام سچ و حقیقت کی یاد سے ۔ لالی ۔ سر خرو ۔ پند جلندڑی ۔ راستے پر چلنے سے ۔ اندر ٹھنڈا ۔ ذہنی سکون ۔ گردرشن ۔ دیدار مرشد ۔ نہالی ۔ خوشی نصیب ہوتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیری شہرت سنکر دل و جان کو مسرت میسر ہوتی ہے ۔ تیرے نا م سچ حق و حقیقت کہنے سے سر خروئی ملتی ہے ۔ تیرے راہ پر چلنے سے ذہنی سکون اور دیدار مرشد سے د ل خوش ہوتا ہے ۔
مਃ੫॥
ہٹھ منّجھاہوُ مےَ مانھکُ لدھا ॥
مُلِ ن گھِدھا مےَ کوُ ستِگُرِ دِتا ॥
ڈھوُنّڈھ ۄجنْائیِ تھیِیا تھِتا ॥
جنمُ پدارتھُ نانک جِتا ॥੨॥
لفظی معنی:
ہٹھ مجاہو۔ دل میں ہی ۔ مانک۔ موتی ۔ لدھا۔ حاصل ہوا ۔ مل نہ ۔ گھد ۔ قیمتا نہیں لیا ۔ میں کو ۔ مجھے ۔ ستگر وتا۔ سچے مرشد نے دیا ہے ۔ ڈھونڈ وجھائی۔ میری جستجو مٹی ۔ تھیا تھتا۔ سکون حاصلہوا۔ جنم پدارتھ۔ زندگی کی نعمت۔ جتا۔ جیتی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میں نے ( مجھے) اپنے دل و دماغ میں ہی موتی نصیب ہوگیا ۔ کسی سے قیمتا ً نہیں لیا مجھے سچے مرشد نے ہے عنایت کیا۔ میری دیرنہ جستجو ختم ہوئی اور سکون حاصل ہوا ۔ اےنانک۔ زندگی جو ایک نعمت ہے کامیابی پائی ۔
پئُڑیِ ॥
جِس کےَ مستکِ کرمُ ہوءِ سو سیۄا لاگا ॥
جِسُ گُر مِلِ کملُ پ٘رگاسِیا سو اندِنُ جاگا ॥
لگا رنّگُ چرنھاربِنّد سبھُ بھ٘رمُ بھءُ بھاگا ॥
آتمُ جِتا گُرمتیِ آگنّجت پاگا ॥
جِسہِ دھِیائِیا پارب٘رہمُ سو کلِ مہِ تاگا ॥
سادھوُ سنّگتِ نِرملا اٹھسٹھِ مجناگا ॥
جِسُ پ٘ربھُ مِلِیا آپنھا سو پُرکھُ سبھاگا ॥
نانک تِسُ بلِہارنھےَ جِسُ ایۄڈ بھاگا ॥੧੭॥
لفظی معنی:
جس کے مستک کرم ہوئے ۔ جس کی پیشانی پر تحریر ہے بخشش ۔ سیوا۔ خدمت۔ کمل پر گاسیا۔ ذہن روشن کیا۔ اندن جاگا۔ روز و شب بیدار ہوا۔ رنگ چرنار بند ۔ قدموں سے محبت ۔ بھرم بھو۔ وہم وگمان و خوف۔ بھاگا۔ مٹا۔ دور ہوا۔ آتم جتا ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد سے نفس پر قابو پائیا۔ آگنجت پاگا۔ خدا پائیا۔ تاگا ۔ قاقتور ۔ سادہو سنگت۔ محبت خدا ریسد گان ۔ نرملا۔ پاک۔ اٹھ سٹھ مجنا گا۔ اڑسٹھ زیارت گاہوں کی زیارت۔ سو پرکھ ۔ وہ انسان ۔ سبھاگا۔ خوش قسمت۔ بلہارنے ۔ قربان۔ ایوڈ۔ اتنا بڑا ۔ بھاگا۔ قسمت والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدمت خدا کرتا ہے وہ جس کی پیشانی پر ہوتی ہے تحریر اس کی تقدیر میں ۔ جس نے الہٰی ملاپ سے کرلیا روشن ذہن وہ ہمیشہ بیدار رہتا ہے جسے پاک قدموں سے ہوگئی محبت اس کے وہم و گمان اور خوف دور ہو گئے ۔ کیونکہ سبق مرشد سے نفس پر قابو پا لیتا ہے ۔ اسے وصل خدا نصیب ہوجاتا ہے جسنے خدا میں دھیان لگائیا وہ با توفیق ہوا۔ اور خدا رسیدہ پاکدامن پار ساون کی صحبت سے پاکدامن ہوا ۔ اور اڑسٹھ زیارت اہوں کی زیارت کا ثواب پائیا۔ جسے وصل خد ا نصیب ہوا خوش قسمت ہے وہ ۔ نانک قربان ہے اس پر جس کا اتنا بھاری نصیبہ ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
جاں پِرُ انّدرِ تاں دھن باہرِ ॥
جاں پِرُ باہرِ تاں دھن ماہرِ ॥
بِنُ ناۄےَ بہُ پھیرُ پھِراہرِ ॥
ستِگُر سنّگِ دِکھائِیا جاہرِ ॥
جن نانک سچے سچِ سماہرِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جاپر اندر۔ جب خدا دلمیں بستا ہے ۔ تادھن با ہر تب بیوی مراد دنیاوی دولت ذہن سے باہر ہوتی ہے ۔ جب ذہن ی می نہیں ہستی خدا کی ۔ تاں دھن ماہر۔ تب دنیاوی دولت مکسن یا خود مختار ہوجاتی ہے ۔ پھیر پھیرا ہر۔ تناسخ یا آواگون۔ تنگ ۔ ساتھ۔ ظاہر۔ ساہمنے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب خدا ذہن اور دل و دماغ میں بستا ہے ۔ تو انسان دنیاوی دولت کے مخمسوں اور جھمیلوں سے بیلاگ رہتا ہے ۔ جب کہ خدا سے دوری ہوجاتی ہے ۔ تو انسان دنیاوی دولت کے کاروبار میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ بغیر الہٰی نام سچ حق وحقیقت کے انسان تناسخ آواگون و پس و پیش مین رہتا ہے ۔ سچے مرشد کو ساہمنے ظاہر دکھادیا ۔ اے نانک وہ ہمیشہ خدا کی یاد میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔
مਃ੫॥
آہر سبھِ کردا پھِرےَ آہرُ اِکُ ن ہوءِ ॥
نانک جِتُ آہرِ جگُ اُدھرےَ ۄِرلا بوُجھےَ کوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
آہر۔ کوشش۔ جت آہر۔ جس کوشش۔ جگ ادھرے ۔ عالم یا دنیا کا بچاؤ ہے ۔ درلا۔ کوئی ہی ۔ بوجھے ۔ سمجھتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
انسان ہر قسم کی کوشش کرتا پھرتا مگر ایک کوشش نہیں کرتا۔ جس کوشش سے سارا عالم بچتا ہے ۔ اے نانک اس کی سمجھ کسی کو ہی ہے
پئُڑیِ ॥
ۄڈیِ ہوُ ۄڈا اپارُ تیرا مرتبا ॥
رنّگ پرنّگ انیک ن جاپن٘ہ٘ہِ کرتبا ॥
جیِیا انّدرِ جیِءُ سبھُ کِچھُ جانھلا ॥
سبھُ کِچھُ تیرےَ ۄسِ تیرا گھرُ بھلا ॥
تیرےَ گھرِ آننّدُ ۄدھائیِ تُدھُ گھرِ ॥
مانھُ مہتا تیجُ آپنھا آپِ جرِ ॥
سرب کلا بھرپوُرُ دِسےَ جت کتا ॥
نانک داسنِ داسُ تُدھُ آگےَ بِنۄتا ॥੧੮॥
لفظی معنی:
اپار ۔ اتنا وسیع کہ کنار ہ نہیں۔ مریتہ ۔ رتبہ۔ رنگ پرنگ ۔ انک ۔ بیشمار رنگوں میں نہ جاپن۔ سمجھ نہیں آتے ۔ کر تییا ۔ اعمال۔ جیا اندر جیو۔ جانداروں مین تیرا ہی نور یا روح ہے ۔ سبھ کچھ جانلا۔ جانتا ہے ۔ وس ۔ زیر اختیار یا زیر توفیق ۔ انند۔ سکون۔ ودھائی ۔ شادیانے ۔ خوشیان ۔ مان۔ وقار۔ مہتا۔ محشتا ۔ اہمتی۔ نیچ ۔ دوسروں پر اثر ۔ جر برداشت۔ سرب کلا۔ ساری قوتوں۔ بھر پور ۔ بھر ہوا۔ جت کتا۔ جہاں کہیں۔ ہر جگہ۔ داسن داس ۔ غلاموں کا غلام ۔ بنوتا۔ عرض گذارتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خد ا تو بلند رتبے والا ہے ۔ تیرے بیشمار قسمون کے کھیل ہو رہے ہیں جو سمجھ نہیں آرہے ۔ سب جانداروں کے اندر تیری ہی دی ہوئی زندگی اور نور ہے ۔ تو اور تجھے سب کی سمجھ ہے ۔ تو ساری قوتوں کا مالک ہے ۔ اور تیری ہر طرح کی توفیق ہے ۔ اور تیرا ٹھکانہ نیکی اور بھلائی ہے ۔ تیری اند ر ہمیشہ خوشیاں ہیں اور سکون اے ۔ خدا تو اپنا اتنا بلند وقار و اہمیت اور رسوخ خود ہی برداشت کرتا ہے ۔ ساری طاقتوں سے مرفع سجا ہوا جدھر نظر جاتی ہے دکھائی دیتا ہے ۔ یہ غلامون کا غلام نانک عرض گذارتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
چھتڑے باجار سوہنِ ۄِچِ ۄپاریِۓ ॥
ۄکھرُ ہِکُ اپارُ نانک کھٹے سو دھنھیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
چھتڑے بازار۔ مراد چاند۔ ستارے اور زمین آسمان سے ڈھکے ہوئے اور ان پر ایک چھت ے جو الہٰی عاشقوں میں خوبصورت دکھائی دیتے ہیں۔ دکھر سودا۔ اپار۔ نہایت وسیع۔ کھٹے ۔ ہک ۔ ایک۔ دھنی ۔ دولت مند۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس آسمان کے نیچے بیشمار زمینیں چاند اور سارے ہیں جو چھت کی مانند ہے ۔ جو سہاونے معلوم ہوتے ہیں اور ایک بازار کی طرح ہیں ان عاشقان و خدا کے پریمیوں میں ۔ اے نانک ۔ وہ انسان جو اس بیشمار وسیع سودے کی کمائی کرتا ہے خریدتا ہے ایک دولتمند انسان ہے ۔
مہلا ੫॥
کبیِرا ہمرا کو نہیِ ہم کِس ہوُ کے ناہِ ॥
جِنِ اِہُ رچنُ رچائِیا تِس ہیِ ماہِ سماہِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کبیر ۔ اے کبیر۔ کسہو ۔ کسی کے ۔ رچن رچائیا۔ جس نے یہ عالم پیدا کیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس خدا نے یہ قائنات قدرت و عالم کیا ہے ۔ پیدا ہم اس میں سمائے رہتے ہیں۔ نہ کوئی سدا ہے ساتھی ہمارا نہ ہم کسی کے ہمیشہ کے لئے ساتھی ہیں۔
پئُڑیِ ॥
سپھلِءُ بِرکھُ سُہاۄڑا ہرِ سپھل انّم٘رِتا ॥
منُ لوچےَ اُن٘ہ٘ہ مِلنھ کءُ کِءُ ۄنّجنْےَ گھِتا ॥
ۄرنا چِہنا باہرا اوہُ اگمُ اجِتا ॥
اوہُ پِیارا جیِء کا جو کھول٘ہ٘ہےَ بھِتا ॥
سیۄا کریِ تُساڑیِیا مےَ دسِہُ مِتا ॥
کُربانھیِ ۄنّجنْا ۄارنھےَ بلے بلِ کِتا ॥
دسنِ سنّت پِیارِیا سُنھہُ لاءِ چِتا ॥
جِسُ لِکھِیا نانک داس تِسُ ناءُ انّم٘رِتُ ستِگُرِ دِتا ॥੧੯॥
لفظی معنی:
سپھلیؤ۔ برآور ۔ پھلدائک ۔ پھل دینے والا۔ برکھ۔ شجر۔ درخت۔ سہاوڑ۔ سوہنا ۔ خوب صورت ۔ ہر ۔ خدا۔ اللہ تعالیٰ ۔ ہر سپھل انمرتا۔ جس کے روحانی کامیابی دینے والا کامیاب پھل جو آب حیات ہے لگتا ہے ۔ لوچے ۔ چاہتا ہے ۔ خواہش ہے ۔ کیو وتجھے گھتا۔ کیسے لیا جائے ۔ درنا چہنا ہلیر۔ شکل وصورت کے بغیر ۔ ورن۔ رنگ ۔ چہن ۔ نشانی ۔ اگم ۔ انسانی رسائی سے اوپر۔ جنا ۔ ناقابل تسخیر ۔ جیہ ۔ روح زندگی ۔ بھتا۔ بھید۔ متا۔ میر۔ دوست۔ قربان ونھا دارنے ۔ قربان جاؤں۔ دس سنت۔ پیار ۔ اے پیارے سنت ( پاکدامن ) خدا رسیدہ روحانی رہبر بتاتے ہیں۔ ناؤ انمرت ستگر دتا ۔ سچا۔ مرشد آبحیات الہٰی نام سچ ۔ حق و حقیقت کا سبق دیتاہے ۔
ترجمہ معہ تشریح::
خدا کو ایک شجر سمجھو جسے آبحیات زندگی روحانی واخلاقی بخشنے والا پھل لگتا ہے ۔ میرے دل میں اس کے ملنے خواہش ہے ۔ لہذا اسے کیسے ملا جائے ۔ نہ اس کی کوئی شکل وصورت نہ رنگ اور نشانی ہے نہ اس تک رسائی ہو سکتی ہے نہ اسے تسخیر کیا جاسکتا ہے ۔ جو دوست یہ راز بتائے میں اس کی خدمت کرونگا ۔ اور دل سے پیارا ہوگا۔ اس پر قربان جاونگا۔ خدا رسیدہ پاکدامن روحانی رہبر ( سنت) بتاتے ہیں دھیان سے سنیئے دل لگا کر ۔ جس کے اعمالنامے میں تحریر ہوتاہے اے خادم نانک اسے سچا مرشد روحانیت یا آب حیات نام سچ ۔ حق ۔ حقیقت کا درس دیتا ہے ۔
سلوک مہلا ੫॥
کبیِر دھرتیِ سادھ کیِ تسکر بیَسہِ گاہِ ॥
دھرتیِ بھارِ ن بِیاپئیِ اُن کءُ لاہوُ لاہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
تسکر ۔ چور۔ بیسہ گا ہے ۔ وبا رکھی ہے ۔ مراد۔ سچے مرشد کی محبت و قربتمیں بد قماش آدمی آجاتے ہیں۔ دھرتی ۔ زمیں۔ بھار۔ دباؤ۔ بیاپئی ۔ دبتی نہیں۔ ان کو۔ انہیں۔ لاہو۔ لاہے ۔ وہ اس سے منافع کماتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے کبیر اگر پار ساؤں خدا رسیدہ انسانوں کی صحبت میں بدکردار بد اخلاق ( مین ) آجائیں۔ تو ان کا نیک آدمیوں پو کوئی اچر نہیں البتہ وہ منافع ہی منافع کماتے ہیں۔
مہلا ੫॥
کبیِر چاۄل کارنھے تُکھ کءُ مُہلیِ لاءِ ॥
سنّگِ کُسنّگیِ بیَستے تب پوُچھے دھرم راءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
تکھ ۔ چھلکا۔ پرالی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے کبیرجس طرح سے چاول نکالنے کے لئے چھلکے کو بھی مہلی یا مولہی لگتی ہے ۔ اس طرح سے بد کرداروں کی صحبت اختیار کر نسے سے انسان برائیوں میں پڑ جاتا ہے ۔ جس کی وجہ سےا لہٰی منصف اس سے اعمالات کا حساب مانگتا ہے اور اسے اسکا نتیجہ بھگتا پڑتا ہے ۔
پئُڑیِ ॥
آپے ہیِ ۄڈ پرۄارُ آپِ اِکاتیِیا ॥
آپنھیِ کیِمتِ آپِ آپے ہیِ جاتیِیا ॥
سبھُ کِچھُ آپے آپِ آپِ اُپنّنِیا ॥
آپنھا کیِتا آپِ آپِ ۄرنّنِیا ॥
دھنّنُ سُ تیرا تھانُ جِتھےَ توُ ۄُٹھا ॥
دھنّنُ سُ تیرے بھگت جِن٘ہ٘ہیِ سچُ توُنّ ڈِٹھا ॥
جِس نو تیریِ دئِیا سلاہے سوءِ تُدھُ ॥
جِسُ گُر بھیٹے نانک نِرمل سوئیِ سُدھُ ॥੨੦॥
لفظی معنی:
اکاتیا ۔ اکیلا۔ واحد۔ جاتیا۔ جانتا ہے ۔ آپ اپنیا۔ از خود پیدا ہوا۔ سیبھنگ ۔ خود بخود پیدا ہوا۔ درنیا۔ بیان کیا۔ دٹھا۔ بستا ہے ۔ سچ ۔ حقیقت۔ ڈٹھا۔ دیدار کیا۔ نرمل۔ پاک۔ سدھ۔ درست ۔ ٹھیک۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا اتنی بھاری قائنات کامالک ہوتے ہوئے بھی واحد ہے ۔ اپنی قدرقیمت و قامت کو تو ہی جانتا ہے ۔ یہ سارا عالم قائنات تیری پیدا کی ہوئی ہے مگر تو اپنے آپ سے خود بخود پیدا ہوا ہے ۔ اس سارے عالم کا بناؤ سنگار کرنے والا بھی خود ہی ہے ۔ وہ مقام قابل ستائش ہے جہاں تو بستا ہے تیرے وہ عاشق پریمی دلدار پیارے مبار کباد کے مستحق ہیں۔ جنہوں نے کیا ہے دیدار تیرا اے خدا جس پر ہے کرم و عنایت تیری وہی تیری صفت صلاح و حمدوثناہ کرتا ہے ۔ اے نانک۔ جسکا ملاپ مرشد سے ہوتا ہے وہ پاک ہوگیا راہ راست پر آگیا ۔ زندگی آب حیات ہوگئی۔
سلوک مਃ੫॥
پھریِدا بھوُمِ رنّگاۄلیِ منّجھِ ۄِسوُلا باگُ ॥
جو نر پیِرِ نِۄاجِیا تِن٘ہ٘ہا انّچ ن لاگ ॥੧॥
لفظی معنی:
اے فرید یہ رنگین سر سبز زمیں رنگینی ہے ۔ اور اس میں زہر آلودہ مراد برائیوں سے بھرا باغ لگا ہو اہے ۔ جنہوں نے رہبر ملت کی خدمت کی ان پر اس زہر کا اثر نہیں پڑتا۔
مਃ੫॥
پھریِدا اُمر سُہاۄڑیِ سنّگِ سُۄنّنڑیِ دیہ ॥
ۄِرلے کیئیِ پئیِئن٘ہ٘ہِ جِن٘ہ٘ہا پِیارے نیہ ॥੨॥
لفظی معنی:
سہاوڑی ۔ سوہنی ۔ سنگ۔ ساتھ۔ سونڑی دیہہ۔ خوبصورت ۔ جسم۔ نیہہ۔ پیار ۔ محبت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے فرید۔ ان کی عمر یا زندگی اچھی ہے اور ساتھ ہی خوبصورت جسم ہے ۔ جن کا پیار پیارے خداوند کریم سے ہے ۔
پئُڑیِ ॥
جپُ تپُ سنّجمُ دئِیا دھرمُ جِسُ دیہِ سُ پاۓ ॥
جِسُ بُجھائِہِ اگنِ آپِ سو نامُ دھِیاۓ ॥
انّترجامیِ اگم پُرکھُ اِک د٘رِسٹِ دِکھاۓ ॥
سادھسنّگتِ کےَ آسرےَ پ٘ربھ سِءُ رنّگُ لاۓ ॥
ائُگنھ کٹِ مُکھُ اُجلا ہرِ نامِ تراۓ ॥
جنم مرنھ بھءُ کٹِئونُ پھِرِ جونِ ن پاۓ ॥
انّدھ کوُپ تے کاڈھِئنُ لڑُ آپِ پھڑاۓ ॥
نانک بکھسِ مِلائِئنُ رکھے گلِ لاۓ ॥੨੧॥
لفظی معنی:
جپ تب۔ ریاضت و عبادت۔ سنجمو ۔ ضبط۔ دیا۔ رحم۔ دھرم۔ فرائض۔ بجھا نیہہ۔ بجھاتا ہے ( وہی سمجھتا ) ۔ اگن ۔ آگ۔ خواہشات کی آگ۔ سونام دھیائے ۔ وہ نام سچ ۔ حق و حقیقت میں دھیان لگاتا ہے ۔ انتر جامی۔ دلی راز جاننے والا۔ اگم پرکھ ۔ انسانی رسائی ۔ عقل و ہوش سے بعید ہستی ۔ درسٹ۔ نظارہ۔ سادھ سنگت کے آسرے ۔ صحبت و قربت پاکدامنوں۔ پرھ سیو ۔ رنگ ۔الہٰی پیار۔ اوگن۔ بد اوصاف۔ مکھ اجلا۔ سر خرو ۔ ہر نام ترائے ۔ الہٰی نام ۔ حق سچ و حقیقت سے کامیابی ہوتی ہے ۔ بھو ۔ خوف۔ کپئن۔ کاٹ۔ دنیا۔ دور کرنا۔ اندھ ۔ کوپ ۔ اندھیرے کوئیں۔ کڑ آپ پھڑائے ۔ اپنا دامن دیا۔ رکھے گل لائے ۔ گلے لگا کر حفاظت کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے جسے تو کراتا ہے وہی کرتا ہے عبادت وریاضت اور رحم اور فرائض کی ادائیگی ۔ جس کی خواہشات کی آگ بجھاتا ہے ۔ وہی الہٰی نام سچ ۔ حق و حقیقت میں دھیان لگاتا ہے ۔ دلی راز جاننے والا انسانی رسائی عقل و ہوش سے بعد ایک نظارہ دکھاتا ہے ۔ پاکدامنوں کی صحبت و قربتمیں خدا سے پیار پیدا ہوتا ہے ۔ بد کردار اور بد اوصاف مٹا کر الہٰی نام سے اور اس کی برکات سے کامیاب بناتا ہے ۔ خوف مٹا کر موت و پیدائش دوبار ہ جنم یا پیدا نہیں ہونا پڑتا۔ جہالت کے اندھیرے سے نکال کر اپنے دامن لگاتا ہے ۔ اے نانک۔ انہیں اپنی کرم و عنایت سے اپنے گلے لگاتا ہے ۔
سلوک مਃ੫॥
مُہبتِ جِسُ کھُداءِ دیِ رتا رنّگِ چلوُلِ ॥
نانک ۄِرلے پائیِئہِ تِسُ جن کیِم ن موُلِ ॥੧॥
لفظی معنی:
محبت۔ پیار۔ رنگ چلول ۔ چوں لالہ کے رنگ۔ مراد گل لالہ کے رنگ کی طرح شوخ رنگ۔ تس جن۔ اس خادم۔ کیم نہ مول۔ بالکل ہی قدرو قیمت ادا نہیں ہو سکتی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس کو ہے پیار خدا سے وہ اس کی محبت گل لالہ کی مانند پیار کے شوخ رنگ میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ان کی قدر وقیمت کا انداہ نہیں ہو سکتا۔ اے نانک۔ ایسے انسان کم نہیں ملتے ۔
مਃ੫॥
انّدرُ ۄِدھا سچِ ناءِ باہرِ بھیِ سچُ ڈِٹھومِ ॥
نانک رۄِیا ہبھ تھاءِ ۄنھِ ت٘رِنھِ ت٘رِبھۄنھِ رومِ ॥੨॥
لفظی معنی:
اندر۔ دل ۔ بدھا۔ گرفتار۔ متاثر۔ سچ نائے ۔ سچے نام ۔ سچ حق و حقیقت۔ ڈٹھوم۔ دیکھتا ہوں۔ ردیا۔ بستا ہے ۔ ہبھ تھائے ۔ ہر جگہ۔ ون۔ جنگل۔ ترن۔ تنکوں میں۔تربھون ۔ تینوں عالموں میں۔ روم۔ ہر یال میں مراد ہر جگہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب دل میں بس جائے خدا باہر بھی اسی نظارہ دیتا ہے دکھائی ۔ اے نانک وہ بستا ہے ہر جگہ غرض یہ کہ ہر جنگ میں ہر تنکے میں اور تینوں عالموں کے بال بال میں ہے نور اسکا ۔
پئُڑیِ ॥
آپے کیِتو رچنُ آپے ہیِ رتِیا ॥
آپے ہوئِئو اِکُ آپے بہُ بھتِیا ॥
آپے سبھنا منّجھِ آپے باہرا ॥
آپے جانھہِ دوُرِ آپے ہیِ جاہرا ॥
آپے ہوۄہِ گُپتُ آپے پرگٹیِئےَ ॥
کیِمتِ کِسےَ ن پاءِ تیریِ تھٹیِئےَ ॥
گہِر گنّبھیِرُ اتھاہُ اپارُ اگنھت توُنّ ॥
نانک ۄرتےَ اِکُ اِکو اِکُ توُنّ ॥੨੨॥੧॥੨॥ سُدھُ ॥
لفظی معنی:
رچن۔ پیدا کیا۔ رتیا۔ اس میں محو ومجذوب ہوا۔ اک واحد۔ بہو بھتیا۔ بیشمار ۔ اقسام و شکلوں صورتوں میں۔ منجھ ۔ سبھ کے اندر۔ جانیہہ۔ سمجھتا ہے ۔ ظاہر۔ ظاہر ۔ گپت۔ پوشیدہ ۔ پر گٹیئے ۔ ظاہر۔ تیری تھٹیئے ۔ تیری قدرت ۔ اگنت ۔ اعداد و شمار۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ عالم یہ دنیا خدا نے خود پیدا کرکے خود ہی اس میں بستا ہے ۔ خو دہی ہے واحد اور خود ہی بہت سے اقسام میں۔ خود ہی بستا ہے سبھ کے اندر اور خود ہی سب سے باہر ہے ۔ خود ہی سمجھتا ہے ۔ اس قدرت قائنات سے علیحدہ خود ہی حاضر ناظر ہے ۔ خؤد ہی ہے نظروں سے اوجھل اور خود ہی ظاہر ہے ۔ تیری اس پیدار کی ہوئی قائنات قدرت قدر وقیمت نہیں پائی ۔ کسی نے تو نہایت دور اندر اندیش ۔ سنجیدہ بیشمار اور وسیع اور شمار سے باہر ہے ۔ اے نانک۔ واحد خدا ہےہر جگہ ۔
رامکلیِ کیِ ۄار راءِ بلۄنّڈِ تتھا ستےَ ڈوُمِ آکھیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ناءُ کرتا کادرُ کرے کِءُ بولُ ہوۄےَ جوکھیِۄدےَ ॥
دے گُنا ستِ بھیَنھ بھراۄ ہےَ پارنّگتِ دانُ پڑیِۄدےَ ॥
نانک راجُ چلائِیا سچُ کوٹُ ستانھیِ نیِۄ دےَ ॥
لہنھے دھرِئونُ چھتُ سِرِ کرِ سِپھتیِ انّم٘رِتُ پیِۄدےَ ॥
متِ گُر آتم دیۄ دیِ کھڑگِ جورِ پراکُءِ جیِء دےَ ॥
گُرِ چیلے رہراسِ کیِئیِ نانکِ سلامتِ تھیِۄدےَ ॥
لفظی معنی:
تتھا ۔ اور۔ آکھی ۔ مراد بنائی اور سنائی ۔ ناؤ۔ تعریف ۔ عزت ۔ عظمت ۔ کرتا۔ کرتار۔ کرنے والا۔ قادر ۔ جو با توفیق ہے ۔ جس میں طاقت ہے ۔ بول ہووے جو کھیوے ۔ اسکا وزن و بحر کو کیسے تنقید کیجاسکتی ہے ۔ دے گنا۔ حق سچ الہٰی اوصاف ۔ ست بھین بھراو۔ سچا بھائی چارہ ۔ پار نگت ۔ دنیاوی زندگی کے سمندر سے پار کرانے والے ۔ دان ۔ خیرات۔ بخشش۔ پڑیووے ۔ حاصل کرنے کے لئے ۔ راج چلائیا۔ روحانی سلطنت بنائی ۔ سچ کوٹ۔ سچ۔ حق ۔ حقیقت کا قلعہ ۔ شانی ۔ روحانی طاقت۔ نودے ۔ کی بنیاد رکھ کر ۔ ہنے دھر یون چھت سر۔ لہنے مراد گروانگدیو کے سر پر چھتر ۔ مراد اپنی حمائت و امداد کا سایہ عنایت کیا۔ کر صفتی ۔ اس کی تعریف کرکے ۔ انمرت بیووے ۔ آبحیات روحانی زندگی بتانے والا پانی پیتے ہیں۔ مت گر۔ سبق مرشد۔ آتم ویو۔ روحانی فرشتے ۔ کھڑگ ۔ تلوار۔ شمشیر ۔جور ۔ زور۔ طاقت۔ پکارئے جیئہ دے ۔ زندگی روحانی بنائی ۔ رہراس ۔ سجدہ ۔ سلامت ۔ دوران حیات۔ تھیودے ۔ ہوتے ہوئے ۔ سیہہ ٹکا۔ مالکی کی نشانی ۔ وتوس۔ اسے دیا ۔جیودے ۔ زندہ ہوتے ہی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسے قادر قدرت خود عنایت کرتا ہے ۔ عظمت و حشمت و شہرت اس کے انداز و شمار اور قدر قیمت کون بتا سکتا ہے ۔ الہٰی اوصاف سچ حق و حقیقت اس کے بھائی بہنوں کی مانند ہیں زندگی کو روحانیت بنانے والے اور روحانی زندگی بنانے والے خیرات یا بخشش کے لئے کوشش کرتے ہیں۔ نانک نے اس روحانی اخلاقی سچائی اور سچ حق وحقیقت کے قلعے کی بنیاد رکھدی ۔ مرشد کی خدا کی بخشی ہوئی علم و عقل کی شمشیر کے زور سے روحانیت اور روحانی زندگی عنایت کرکے لہنا جی کے سر پر اس کے زمے جو آبحیات نوش کرتے ہیں گرونانک دیوجی نے مرشدی کا چھتر یا سایہ انہیں عنایت کیا۔ گرو نانک صاحب کی عظمت ہے کہ کہ انہوں نے اپنی زندگی کے دوران ہی اپنے سکھ یا مرید بابا کہنا بھی کے آگے سیر جھکائیا اور مسند عنایت کی اور نشان مرشد ہی عنایت کیاتلک لگائیا۔
سہِ ٹِکا دِتوسُ جیِۄدےَ ॥੧॥
لہنھے دیِ پھیرائیِئےَ نانکا دوہیِ کھٹیِئےَ ॥
جوتِ اوہا جُگتِ ساءِ سہِ کائِیا پھیرِ پلٹیِئےَ ॥
جھُلےَ سُ چھتُ نِرنّجنیِ ملِ تکھتُ بیَٹھا گُر ہٹیِئےَ ॥
کرہِ جِ گُر پھُرمائِیا سِل جوگُ الوُنھیِ چٹیِئےَ ॥
لنّگرُ چلےَ گُر سبدِ ہرِ توٹِ ن آۄیِ کھٹیِئےَ ॥
کھرچے دِتِ کھسنّم دیِ آپ کھہدیِ کھیَرِ دبٹیِئےَ ॥
ہوۄےَ سِپھتِ کھسنّم دیِ نوُرُ ارسہُ کُرسہُ جھٹیِئےَ ॥
تُدھُ ڈِٹھے سچے پاتِساہ ملُ جنم جنم دیِ کٹیِئےَ ॥
سچُ جِ گُرِ پھُرمائِیا کِءُ ایدوُ بولہُ ہٹیِئےَ ॥
پُت٘ریِ کئُلُ ن پالِئو کرِ پیِرہُ کنّن٘ہ٘ہ مُرٹیِئےَ ॥
دِلِ کھوٹےَ آکیِ پھِرن٘ہ٘ہِ بنّن٘ہ٘ہ بھارُ اُچائِن٘ہ٘ہِ چھٹیِئےَ ॥
جِنِ آکھیِ سوئیِ کرے جِنِ کیِتیِ تِنےَ تھٹیِئےَ ॥
لفظی معنی:
لہنے ۔ گرو انگدیو جی کا سابقہ نام لہنا تھا ۔ پھیراییئے ۔ پھیلی ۔ دہوم ۔ شہرت۔ نانکا دو ہی کھٹیئے ۔ نانک جو عظمت کمائی تھی جو شہرت حاصل کی تھی ۔ جوت اوہا۔ دہی نور۔ جگت سائے ۔ وہی طور طریزہ ۔ سلیقہ زندگی ۔ سیہہ کائیا ۔ صرف جسم۔ پلٹیئے ۔ بدلا۔ جھلے سوچھت نرنجنی ۔ وہی الہٰی پاک سایہ ۔ گر ہئیئے ۔ مرشد کی دکان ۔ گر فرمائیا۔ مرشد نے حکم کیا ۔ سل جوگ۔ روحانیت کا پتھر یا بنیاد ۔ الونی ۔ بے سواد۔ پتھر چاٹنے کے مترادف۔ بلا نمک۔ کول ۔ حکم۔ فرمان۔ کن مرئیئے ۔ پیٹھ پھریں۔ دل کھوٹے ۔ بد ظن۔ آکی ۔ باغی ۔ بن بھار چائن چھٹیئے ۔ گناہوں کے بھاری بوجھ اٹھا رکھے ہیں۔ جن آکھی ۔ جو حکم کیا۔ سوئی کرے ۔ وہی کیا۔ جن کیتی ۔ جس نے کیا۔ تنے تھٹیئے ۔ وہی گدی نشین ہوا۔ اوٹیئے ۔ جیت حاصل کی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
گرونانک صاحب کی عظمت و شہرت کی وجہ سے بابا لہنا جی کو وہی عظمت و حشمت حاصل ہوئی ۔ کیونکہ گرو انگدیو کے اندر وہی نانک دیو جی کا نور تھا طرز زندگی وہی تھا صرف جسمانی بد لاؤ تھا۔ خوبصورت الہٰی سایہ یا چھتر پاک خدا کا جھول رہا ہے گرونانک دیوجی کی روحانی دکان میں مسند نشین ہوا اور گرو نانک صاحب کے فرمان کو عملی جامہ پہنا رہے تھے ۔ جو بے نمک پتھر چاٹنے کے مترادف دشوار ہے ۔ جو بے نمک پتھر چاٹنے کے مرادف دشوار ہے ۔ کلام مرشد کے ذریعے الہٰی نام سچ ۔ حق و حقیقت کے ارشاد و فرمان کا کھانا ۔ خوراک تقسیم کر رہے ہیں۔ جس میں کوئی کمی واقع نہیں ہو رہی جو خدا وند کریم نے بخشی ہے خود استعمال کرتے ہیں۔ اور اس کی خیرات دوسروں کو تقسیم کر رہے ہیں۔ ان کے دربار میں خدا کی حمدوثناہ ہو رہی ہے اور آسمانوں اور زمینوں سے مراد روحانیت کی بارش ہو رہی ہے اور سچے مرشد کے دیدار سے زندگی کی برائیوں کی غلاظت دور ہو رہی ہے غرض یہ کہ گرو نانک صاحب نے جو ارشاد کیا فرمائی فرمانبرداری کی فرزندوں نے نا فرمانی کی حکم کی تعمیل سے انکار کیا۔ جن کے دل میں فریب اور بغاوت ہے اور دنیاوی کا روبار کا بوجھ اٹھا رکھا ہے ۔ جس نے فرمانبرداری کی وہ مسند نشین ہوا۔ ہر کہ خدمت کرد اور مخدوم شد) لہذا کیس نے شکست کھائی اور کس نے فتح پائی ۔
کئُنھُ ہارے کِنِ اُۄٹیِئےَ ॥੨॥
جِنِ کیِتیِ سو منّننھا کو سالُ جِۄاہے سالیِ ॥
دھرم راءِ ہےَ دیۄتا لےَ گلا کرے دلالیِ ॥
ستِگُرُ آکھےَ سچا کرے سا بات ہوۄےَ درہالیِ ॥
گُر انّگد دیِ دوہیِ پھِریِ سچُ کرتےَ بنّدھِ بہالیِ ॥
نانکُ کائِیا پلٹُ کرِ ملِ تکھتُ بیَٹھا سےَ ڈالیِ ॥
درُ سیۄے اُمتِ کھڑیِ مسکلےَ ہوءِ جنّگالیِ ॥
درِ درۄیسُ کھسنّم دےَ ناءِ سچےَ بانھیِ لالیِ ॥
بلۄنّڈ کھیِۄیِ نیک جن جِسُ بہُتیِ چھاءُ پت٘رالیِ ॥
لنّگرِ دئُلتِ ۄنّڈیِئےَ رسُ انّم٘رِتُ کھیِرِ گھِیالیِ ॥
گُرسِکھا کے مُکھ اُجلے منمُکھ تھیِۓ پرالیِ ॥
پۓ کبوُلُ کھسنّم نالِ جاں گھال مردیِ گھالیِ ॥
ماتا کھیِۄیِ سہُ سوءِ جِنِ گوءِ اُٹھالیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
جن کیتی سومننا ۔ فرمانبرداری ۔ سال۔ چاول۔ جو ا ہے ۔ سالی ۔آسان ۔ مراد اصان ہے ۔ جیسے چاول اور جواہاں کی شانخت کرنا۔ جس طرح سے سالی ۔ منج۔ دلالی ۔ وجوگی ۔ ستگر۔ سچا مرشد۔ خدا۔ سچا کرے ۔ انصاف۔ حقیقت ۔ سابات۔ وہ بات۔ در ہالی ۔ فورا ً ۔ دوہی ۔ عظمت کی شہرت۔ سچ کرتے ۔ سچے خدا نے ۔ بندبحالی ۔ اس کی حمائت یا پشٹی کی ۔ نانک نے اپنا جسم بدل کر ۔ نانک کائیا ۔ پلٹ کر ۔ تخت۔ مسند۔ سے ڈالی ۔ جس کی سینکڑوں شا خیں ہیں۔ در سیوے ۔ جس کے در پر خدمت کرتے ہیں۔ ۔ امت ۔ قوم۔ مسکلے ہوئے جنگالی ۔ اور زنگ خوردہ کی زنگ اتر کر پاک ہو جاتے ہیں۔ در درویس ۔ اس در کے واسطہ دار۔ خصم۔ مالک۔ مراد گرو نانک صاحب ۔ نائے سچے نام ۔ سچ حق و حقیقت سے ۔ لالیل ۔ سرخی ۔ سر خروئی ۔ کھیوی ۔ گرو انگدویو کی بیوی زوجہ ۔ دھرم پنتی ۔نیک زن۔ نیک عورت۔ چھاؤ ں پترالی ۔ گھنے سایہ والی ۔ لنگر دولت۔ باوچی خانے کا سرمایہ ۔ انمرت۔ آبحیات کی سی ۔ کھیر گھیالی ۔ دوھ اور گھی والی کھیر اجلے ۔ صاف ۔ سر خرو۔ تھیئے پرالی ۔ بغیر دانے کے فضول گھاس۔ قبول۔ منظور۔ گھال مردی ۔ انسانوں کی سی کمائی ۔ سو ہ ۔ شوہر۔ سوئے ۔ وہ ۔ گوئے ۔ زمین۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس نے کی خدمت مخدوم ہوا مراد ان دونوں چاول یا چواہوں میں سے اچھا کیا ہے ۔ وہ مراد گرو انگددیو انصاف کا مجسمہ ہےجو با دلیل انصاف کرتا ہے ۔ جو گرو انگدیویو کہتا ہے خدا وہی فورا کر دیتا ہے ۔ لہذا گرو انگددیو کی شہرت ہوگئی اور خدا سے مستقل طور پر قائم کی سینکڑوں خدمتگاروں والا گرو نانک گرو انگددیو کے بھیس میں مسند نشین ہے جس کے در پر زنگ خوردہ ذہن والے اپنے ذہن کی ناپاکیزگی دور کر رہے ہیں۔ خدا کے در کے بھکاری خدا کے نام سچ حق و حقیقت سے سر خرو ہو رہے ہیں۔ ا بلو نڈ ۔ ماتا کھیوی جی بھی ایک نیک عورت ہے ۔ جسکا سایہ بھاری سایہ گھنے درخت جیسا پر لطف کھانا گھی والی گھیر تقسیم کرتی ہے ۔ مریدان مرشد سر خرو ہوتے ہیں اور مریدا ن من بغیر دانے کے گھاس کی مانند فضول ہوجاتے ہیں۔ خدا کے گھر مقبولیت پاتے ہیں۔ جو جو انمردوں کی طرح محنت و مشقت کرتے ہیں ماتا کھیوی کا وہی شوہر ہے جسنے سارے عالم کی ذمہ داری اُٹھائی ہے ۔
ہورِݩئو گنّگ ۄہائیِئےَ دُنِیائیِ آکھےَ کِ کِئونُ ॥
نانک ایِسرِ جگناتھِ اُچہدیِ ۄیَنھُ ۄِرِکِئونُ ॥
مادھانھا پربتُ کرِ نیت٘رِ باسکُ سبدِ رِڑکِئونُ ॥
چئُدہ رتن نِکالِئنُ کرِ آۄا گئُنھُ چِلکِئونُ ॥
کُدرتِ اہِ ۄیکھالیِئنُ جِنھِ ایَۄڈ پِڈ ٹھِنھکِئونُ ॥
لہنھے دھرِئونُ چھت٘رُ سِرِ اسمانِ کِیاڑا چھِکِئونُ ॥
جوتِ سمانھیِ جوتِ ماہِ آپُ آپےَ سیتیِ مِکِئونُ ॥
سِکھاں پُت٘راں گھوکھِ کےَ سبھ اُمتِ ۄیکھہُ جِ کِئونُ ॥
جاں سُدھوسُ تاں لہنھا ٹِکِئونُ ॥੪॥
لفظی معنی:
ہورؤ۔ اور ہی ۔ گنگ وہایئے ۔ اور گنگا چال دی ۔ مراد الٹ کام کر دیا۔ دنیائی ۔ دنیا کے لوگ ۔ کے کہون ۔ کیا کیا ہے ۔ ایسر ۔ مالک عالم۔ جگ ناتھ۔ دنیا کے مالک۔ اچہدی ۔ نہایت بلند۔ در کیو ن ۔ گہا ہے ۔ دین۔ بول۔ مدھانا۔ مدھانی ۔ جس سے دودھ رڑکتے ہیں۔ پریت۔ بلہاڑ ۔ مراد بلند خیالات اور ہوش سے ۔ باسک سبد۔ سانپ کے سے کلام ۔ مراد من کو کلام کے رسے میں باندھ کر ۔ سبد رڑکیؤن ۔ اس کلام پر غور و خوض کیا ۔ چودہ رتن ۔ قیمتی خیالات سوچ۔ لکالیئن۔ نتیجے اخذ کئے ۔ آواگون ۔ دنیاوی آمدورفت۔ چلیکؤن ۔ روشن کیا۔ منظر عام پر لائیا۔ قدرت ۔ توفیق ۔ طاقت۔ وکھالیئن ۔ دکھائی۔ جن ۔ جیت ۔ فتح۔ ایود پڈ۔ اتنی بلند روح۔ ٹھنکیؤن ۔ آزمائی ۔ لہنے دھریون چھتر سر۔ لہنے کے سر پر اپنے سایہ کی چھتری رکھی ۔ اسمان کای ڑا چھکیؤن ۔ آسمان تک سر بلند کیا۔ جوت سمانی جوت میہہ۔ نور میں نور جذب ہوا۔ آپ آپے سیتی مکیون ۔ اپنے آپ کو اپنے برابر بنائیا ۔ گھو کھ ۔ آزما کر۔ سبھ امت ۔ ساری قوم۔ سدھوس۔ درست کرنے پر ۔ لہا ٹیکیون ۔ تب لہنا۔ منتخب کیا۔ چنا۔
ترجمہ معہ تشریح:
مالک عالم نانک نے نہایت بلند کلام کیا ہے اور یہ کیا کیا ہے کہ اور ہی طرف گنگا بہاری ۔ بلند خیالی کو مدھا نی بنا اور دل پر ضبط حاصل کلام سوچا سمجھا اور خیالات کو ترتیب دی اور دنیا کو روشنی سے منور کیا۔ اس مرشد نانک نے ایسی قدرت دکھائی کہ بابا لہنا جی کے دل کو جیت کر اس کی بلند روحانی قوت کو آزمائیا تب اسے مر شدی ذمہ داری سنبھالی اور بھاری شہرت پائی۔ اور آپس میں روحانی یکسوئی ہوئی کہ گرو نانک صاحب نے اپنی توفیق سے لہنا جی اپنا ثانی بنالیا اور جو کیا سب کے رو برو ہے اور جو کیا اپنے بیٹوں اور مردیوں کو آزما کر کیا۔ جب مناسب سمجھا تو لہنا جی کو منتخب کیا۔
پھیرِ ۄسائِیا پھیرُیانھِ ستِگُرِ کھاڈوُرُ ॥
جپُ تپُ سنّجمُ نالِ تُدھُ ہورُ مُچُ گروُرُ ॥
لبُ ۄِنھاہے مانھسا جِءُ پانھیِ بوُرُ ॥
ۄر٘ہِئےَ درگہ گُروُ کیِ کُدرتیِ نوُرُ ॥
جِتُ سُ ہاتھ ن لبھئیِ توُنّ اوہُ ٹھروُرُ ॥
نءُ نِدھِ نامُ نِدھانُ ہےَ تُدھُ ۄِچِ بھرپوُرُ ॥
نِنّدا تیریِ جو کرے سو ۄنّجنْےَ چوُرُ ॥
نیڑےَ دِسےَ مات لوک تُدھُ سُجھےَ دوُرُ ॥
پھیرِ ۄسائِیا پھیرُیانھِ ستِگُرِ کھاڈوُرُ ॥੫॥
لفظی معنی:
ہور مچ غرور۔ دوسرے بہت مغرور ہیں۔ لب۔ لالچ ۔ ونا ہے ۔ تباہ و برباد۔ جیو پانی بور ۔ جیسے پانی کو بور ۔ در ییئے ۔ برستا ہے ۔ قدرتی نور۔ الہٰی روشنی ۔ ہاتھ۔ اندازہ۔ اوہ ٹھرور۔ وہ سکون کا سمندر۔ نوندھ ۔ نو خزانے۔ نام۔خدا کا نام سچ حق و حقیقت ۔ بھر پور ۔ لبالب ۔ نندا ۔ بد گوئی ۔ ونجھے چور۔ وہ چور چور ہو جاتا ہے ۔ مات لوک ۔ دنیاوی لوگوں کو پھیران ۔ پھیرو کے بیٹے لہنے عرف گروانگدویو
ترجمہ معہ تشریح:
تب بابا پھرو جی کے لڑکے لہنا جی المعروف گرو انگد ویو جی سے مرشد نے آباد کیا ۔ اے انگد دیو تجھ میں عبادت وریاضت اور ضبط ہے جبکہ لوگ مغرور ہیں۔ لالچ انسان کو تباہ و برباد کر دیتا ہے ۔ جیسے پانی کوبور ۔ مرشد کی درگاہ میں قدرتی نور برستا ہے جسکا اندازہ نہیں لگائیا جا سکتا ۔ اے مرشد انگدیو تو وہ سکون کا سمندر ہے ۔ الہٰی نام سچ حق و حقیقت دنیاوی نو خزانے ہیں جو تیرے دل میں لبا لب بھرے ہوئے ہیں۔ اے گرو انگدویو جو تیری بد گو ئی کرتا ہے وہ تباہ و برباد ہوجاتا ہے دنیاوی لوگوں کو دنیاوی نعمتیں ہی اصل زندگی ہے ا ن سے ہی واسطہ ہے مگر توتو نہایت دو اندیش ہے ۔ تب پھیرو جی کے فرزند نے سچے مرشد نے کھڈور آباد کیا ۔
سو ٹِکا سو بیَہنھا سوئیِ دیِبانھُ ॥
پِزوُ دادے جیۄِہا پوتا پرۄانھُ ॥
جِنِ باسکُ نیت٘رےَ گھتِیا کرِ نیہیِ تانھُ ॥
جِنِ سمُنّدُ ۄِرولِیا کرِ میرُ مدھانھُ ॥
چئُدہ رتن نِکالِئنُ کیِتونُ چانانھُ ॥
گھوڑا کیِتو سہج دا جتُ کیِئو پلانھُ ॥
دھنھکھُ چڑائِئو ست دا جس ہنّدا بانھُ ॥
کلِ ۄِچِ دھوُ انّدھارُ سا چڑِیا رےَ بھانھُ ॥
ستہُ کھیتُ جمائِئو ستہُ چھاۄانھُ ॥
نِت رسوئیِ تیریِئےَ گھِءُ میَدا کھانھُ ॥
چارے کُنّڈاں سُجھیِئوسُ من مہِ سبدُ پرۄانھُ ॥
آۄا گئُنھُ نِۄارِئو کرِ ندرِ نیِسانھُ ॥
ائُترِیا ائُتارُ لےَ سو پُرکھُ سُجانھُ ॥
جھکھڑِ ۄاءُ ن ڈولئیِ پربتُ میرانھُ ॥
جانھےَ بِرتھا جیِء کیِ جانھیِ ہوُ جانھُ ॥
کِیا سالاہیِ سچے پاتِساہ جاں توُ سُگھڑُ سُجانھُ ॥
دانُ جِ ستِگُر بھاۄسیِ سو ستے دانھُ ॥
نانک ہنّدا چھت٘رُ سِرِ اُمتِ ہیَرانھُ ॥
سو ٹِکا سو بیَہنھا سوئیِ دیِبانھُ ॥
پِزوُ دادے جیۄِہا پوت٘را پرۄانھُ ॥੬॥
لفظی معنی:
سوٹکا۔ وہی نور پیشانی ۔ سو بہنا۔ وہی تخت۔ سوئی دیبان۔ وہی روحانی عدالت۔ پیو۔ دادے جیو بہا۔ باپ ۔ دادے کی طرح مراد گرو نانک و گروانگددیو کی مانند۔ پوتا۔ گرو مرداس ۔ پروان۔ منظور و مقبول ہوا۔ باسک بترے گھتیا۔ من جو ایک سانپ کی مانند ہے پر ضبط حاصل کیا۔ کرنیہی تان ۔ روحانی قوت کو نیہی بنائیا۔ سمندو رولیا۔ سمندر رڑکیا۔ روز مرہ کی زندگی جو ایک سمندر کی مانند ہے ۔ ک مطالعہ کیا۔ مہر۔ سیر پہاڑ مراد بلند عقل و ہوش۔ سوچ سمجھ۔ مدھان۔ حقیقت و اصلیت سمجھنے کا وسیلہ ۔ چودہ رتن۔ الہٰی اوصاف ۔ کیتون چانان۔ روشنی پیدا کی ۔ زندگی گذارنے کے لئے صحیح راہ دکھائیا۔ گھوڑا کیسو سیہج دا۔ روحانی مستقل مزاجی اختیار کی۔ جت کیو پلان ۔ نفس اور شہوت پر ضبط کو کاٹھی بنائیا۔ دھنکھ ۔ کمان۔ ست۔ سچ ۔ حقیقت۔ بان۔ تیرا ۔ جس تعریف۔ صفت ۔ صلاح۔ دہو اندھار ۔ غبار ۔ اندھیرا ۔ سا ۔ تھا۔ چڑھیاہے بھان۔ سورج چڑھا۔ ستہو کھیت ۔ جمائیو ۔ ستہو چھاوان۔ پاک بلند اخلاق کی طاقت سے ۔ جمایئو ۔ بوئیا۔ چھاوان۔ سایہ۔ کھان۔ کھانڈ۔ چارے ۔ کنڈھا۔ چاروں طرفوں ۔ سبھیوس۔ اسے سمجھ ۔ جانکاری ۔ پروان۔ قبول۔ منظور۔ آواگون۔ تناسخ۔ نواریو ۔ مٹائیا۔ ندر۔ نگاہ ۔ نظر۔ نیسان۔ ٹارگٹ۔ نشانہ ۔ اوتریا۔ پیدا ہوا۔ اوتارے ۔ ۔ پیدا ہوکر۔ سو۔ وہ ۔ پرکھ سجان۔ دانشمند انسان۔ جھکھڑ۔ اندھیری و طوفان۔ ڈولئی ۔ ڈگمگاتا نہیں۔ پریت میران۔ پہاڑ کی طرف ۔ برتھا جیئہ کی ۔ درد دل کی حالت۔ جانی ہوجان ۔ جانتا ہے ۔ سگھڑ ۔ سجان ۔ سر خو داشنمدن ۔ دان۔ خیرات ۔ ستگر بھاوسی ۔ جو سچے مرشد کو پیاری ہے ۔ سوستے ۔ دان۔ وہی ستے کے لئے خیرا ت ہے ۔ جن سریاتنے سواریا ۔ جسنے پیدا کیا ۔ اسی نے در سق فرمائی۔ ناک ہندا چھتر سیر ۔ وہی نانک سا سایہ سر کے اوپر۔ امت حیران پروکار حیران ہیں ۔ سوتکا۔ وہی سر خروئی ۔ سوبہنا ۔ وہی تخت۔ سوئی دیبان ۔ وہی درگاہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہی سر خروئی وہی تخت وہ بارگاہ باپ دادے جیسا مراد اسی طرح مقبول جس طرح سے گرو نانک اور انگددیو مقبول عام تھے ۔ ویسے ہی گرو امرداس مقبول عام ہوا۔ جس بادشاہ سانپ با سک ناگ کی مانند سانپ کو زیر ضبط کیا اپنی روحانی قوت کے بل بوتے ۔ جس نے زندگی کے سمندر کا مطالعہ کیا چھان بیئن کی مستقل مزاج ہوکر اور اس سے روحانی واخلایق زندگی کی تعلیم کو روشن کیا اور الہٰیاوصاف پر رشنی ڈالی ۔ انہوں نے مستقل مزاجی کو زندگی کے سفر کے لئے گھوڑا بنائیا اور نفس پر ضبط کو گھوڑے کی زین یا کاٹھی بنائیا۔ سچائی ۔ حقیقت و اصلیت کو کما تصور کیا اور الہٰی حمدوثناہ کر بدی کی خلا ف زمانے میں بے سمجھی برائیوں کا اندھیرا غبار چھائیا ہوا تھا۔ آپ گرو امرداس نے سورج کی مانند روشنی عنایت فرمائی ۔ زندگی کے کھیت میں سچ ۔ حق وحقیقت کا بیج بوئیا اور سچ و حقیقت کا سایہ دیا۔ آپ کے لنگر یا رسوئی میں ہر روز گھی کھانڈ اور اٹا استعمال ہوتا ہے ۔ اور بانٹا جات اہے کھانا۔ جس کے دل میں تیرا کلام تیری واعظ و نصیحت بس جاتی ہے ۔ اسے ہر طرف ہر طرح کی سمجھ و دانش ہو جاتی ہے ۔ اسکا تناسخ پس و پیش مٹ جاتا ہے جسے تو اپنی نظر عنایت زندگی راہداری یا پردانہ یا درس دے دیدتا ہے ۔ وہ دانشمند انسان نے جنم لیا ہے وہ برائیوں بدیوں کی اندھیری طوفان میں بھی مستقل مزاج رہتاہے ڈگمگاتا نہیں یقین اسکا سمر پر پریت کی مانند مستقل مزاج ہے اور درد دل کو پہچانتا اور سمجھتا ہے اے صدیوی بادشاہت والے سچے بادشاہ میں تیری کونسی تعریف اور صفت صلاح کرون۔ اے مرشد تو روشن دماغ اور سمجھدار ہے ۔ مجھے تیری وہی کرم و عنایت و خیرات اچھی ہے جسے تو اچھی سمجھتا ہے ۔ گرو نانک والا سر پر سایہ دیکھ کر قوم یا سنگت حیران ہو رہی ہے ۔ کہ وہی سر خروئی خندہ پیشانی وہی تخت اور وہی بارگاہ جس طرح سے گرو نانک و گرو امرداس کی تھی اسی طرح مقبولیت عام ہے ۔
دھنّنُ دھنّنُ رامداس گُرُ جِنِ سِرِیا تِنےَ سۄارِیا ॥
پوُریِ ہوئیِ کراماتِ آپِ سِرجنھہارےَ دھارِیا ॥
سِکھیِ اتےَ سنّگتیِ پارب٘رہمُ کرِ نمسکارِیا ॥
اٹلُ اتھاہُ اتولُ توُ تیرا انّتُ ن پاراۄارِیا ॥
جِن٘ہ٘ہیِ توُنّ سیۄِیا بھاءُ کرِ سے تُدھُ پارِ اُتارِیا ॥
لبُ لوبھُ کامُ ک٘رودھُ موہُ مارِ کڈھے تُدھُ سپرۄارِیا ॥
دھنّنُ سُ تیرا تھانُ ہےَ سچُ تیرا پیَسکارِیا ॥
نانکُ توُ لہنھا توُہےَ گُرُ امرُ توُ ۄیِچارِیا ॥
گُرُ ڈِٹھا تاں منُ سادھارِیا ॥੭॥
لفظی معنی:
قابل ستائش ہے مرشد رامداس۔ دھن دھن۔ جن سریا۔ جس نے پیدا کیا۔ تنے ۔ اسی نے ۔ سواریا۔ اس کی درستی فرمائی ۔ کرامات۔ معجزہ ۔ سرجنہارے دھاریا۔ ساز گار نے خود اپنائیا۔ سکھی ۔ مریدوں ۔ سنگتی ۔ ساتھیوں نے ۔ پار برہم۔ کامیابی عنایت کرنے والا۔ نمسکاریا۔ سجدے کئے ۔ سرجھکائے ۔ اٹل۔ صدیوی ۔ اتھاہ۔ سمجھ وہوش و اندازے سے باہر۔ انت آخر۔ پار اداریا۔ اتنا وسیع کہ کنار ہ نہیں۔ اتول۔ تیرے وصف نہایت قیمتی ہیں جن کی قدر وقیمت کا وزن نہیں ہو سکتا۔ سیو یا بھاوکر۔ پیار سے خدمت کی ۔ سے تدھ۔ اسے تو نے ۔ پار اتاریا۔ کامیاب بنائیا۔ ان کے دل و ذہن سے لالچ۔ شہوت ۔ غصہ اور محبت معہ خاندان و قبائل مٹائے دور کئے ۔ سپرواریا۔ تھان۔ مقام۔ پیسکاریا۔ خوش آمید ۔ ویچاریا۔ سمجھیا۔ من سادھاریا۔ دل کو تسکین حاصل ہوئی۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرشد رامداس قابل ستائش ہے جس نے اسے پیدا کیا ہے اسی نے اس کی در ستی فرمائی ہے ۔ یہ ایک معجزہ ہے کہ خدا نے خود اس میں اپنے آپ کو بسائیا ہے ۔ سارے مریدوں اور ساتھیوں نے اسے کامیابیاں بخشنے والا سمجھ کر سجدے کئے سر جھکائے ۔ اے مرشد رامداس تو صدیوی ہے تیری قدر قیمت بیان نہیں ہو سکتی تیرے اوصاف بیان سے باہر ہیں۔ تو اتنے وسیع قدروقیمت کاماہے ہے ۔ جسکا انداہ نہیں ہو سکتا جنہوں پریم پیار اور بلا غرض و غائت تیری خدمت کی تو نے اسے کامیاب بنائیا ۔ ان کے د ل و دماغ سے شہوت غصہ لالچ محبت اور غرور نکال دیا۔ اے گرو رامداس تو ہی نانک ہے ۔ اور توہی گرو امرداس سمجھ میں آئیا ہے ۔ تیرے دیدار سے دل کو تسکین ملا ۔ تیرا وہ مقام اور تخت مستقل ہے اور تیری صحبت و قربت ہمیشہ مستقل ہے ۔
چارے جاگے چہُ جُگیِ پنّچائِنھُ آپے ہویا ॥
آپیِن٘ہ٘ہےَ آپُ ساجِئونُ آپے ہیِ تھنّم٘ہ٘ہِ کھلویا ॥
آپے پٹیِ کلم آپِ آپِ لِکھنھہارا ہویا ॥
سبھ اُمتِ آۄنھ جاۄنھیِ آپے ہیِ نۄا نِرویا ॥
تکھتِ بیَٹھا ارجن گُروُ ستِگُر کا کھِۄےَ چنّدویا ॥
اُگۄنھہُ تےَ آتھۄنھہُ چہُ چکیِ کیِئنُ لویا ॥
جِن٘ہ٘ہیِ گُروُ ن سیۄِئو منمُکھا پئِیا مویا ॥
دوُنھیِ چئُنھیِ کراماتِ سچے کا سچا ڈھویا ॥
چارے جاگے چہُ جُگیِ پنّچائِنھُ آپے ہویا ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
چارے جاگے ۔ چاروں بیدار ہوئے اور اپنے اپنے زمانے میں روشنی پھیلائی ۔ پنچائن۔ پانچوں بھی ان جیسا ہوا ۔ اپینے ۔ آپ ۔ اپنے آپ کو ۔ ساجیون ۔ بنائیا۔ تھم کھلوا۔ اپنے سہارے قائم ہوا۔ آپے پٹی ۔ قلم آپ۔ خود ہی تختی اور خو دہی قلم ہوا۔ لکھنہار۔ تحریر کی توفیق رکھنے والا ہوا۔ سبھ امت۔ ساری دنیا ساری قوم۔ نو انروا۔ خود نیانئی طاقت والا۔ ستگر ۔ سچے مرشد۔ کھوے چندوا۔ جلوہ افروز۔ تاب دار۔ اگنو ہے ۔ سورج چڑھنے پر ۔ آتھتو ہے ۔ غروب ہونے تک ۔ چوہ چکی ۔ چاروح طرف۔ کین لوا۔ روشنی پھیلائی ۔ گرو نہ سیوؤ۔ مرشد کی خدمت نہین کی ۔ موآ۔ روحانی واخلاقی موت واقع ہوئی۔ کرامات ۔ معجزے ۔ ڈہوآ ۔ آسرا۔ پنچائن۔ پانچوں میں۔ مقبول عام ہوا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
چاروں مرشد اپنے اپنے زمانے میں بیدار مغز اور روشن دماغ ہوئے ہیں مراد ذہن تھے ان میں خدا خود بستا تھا ۔ اور ان کے ذریعے خدا نے اپنے آپ کو ظہور پذیر کیا اور خو دہی سہارا بنا اور پانچویں مرشد کی صورت میں ظاہر ہوا۔ خود ہی تخنتی اور قلم اور قوت تحریر ہوا۔ جب کہ سارا عالم تناسخ و آنا جانا ہے جب کہ خدا نئے جوش و خروش اور نئی طاقت ہے مراد اس کی دی ہوئی بخشی ہوئی قوت کے بل بوتے تخت پر جلوہ افروز ہوا۔ سارے عالم میں اس کی نیکی وعظمت و حشمت تابدار اور شہر ت پھیل رہی ہے ۔ سورج طلوع ہونے سے لیکر غرور ہونے تک چاروں طرف روشنی پھیلاتے ہیں۔ جس نے خودی پسند نے خدمت نہیں کی وہ روحانی واخلاقی موت پائی۔ روز افزوں دگنی اور جوگنی معجزے ہوئے اور سچے مرشد کو سچے خدا کی برکت اور موقعہ حاصل ہوا چاروں گرو مرشد چاروں زمانے اور وقتوں میں روشن ہوئے اور خد انے انہیں شہرت و عظمت بخشی اور ان میں خو د بسا۔
رامکلیِ بانھیِ بھگتا کیِ ॥ کبیِر جیِءُ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کائِیا کلالنِ لاہنِ میلءُ گُر کا سبدُ گُڑُ کیِنُ رے ॥
ت٘رِسنا کامُ ک٘رودھُ مد متسر کاٹِ کاٹِ کسُ دیِنُ رے ॥੧॥
کوئیِ ہےَ رے سنّتُ سہج سُکھ انّترِ جا کءُ جپُ تپُ دیءُ دلالیِ رے ॥
ایک بوُنّد بھرِ تنُ منُ دیۄءُ جو مدُ دےءِ کلالیِ رے ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھۄن چتُر دس بھاٹھیِ کیِن٘ہ٘ہیِ ب٘رہم اگنِ تنِ جاریِ رے ॥
مُد٘را مدک سہج دھُنِ لاگیِ سُکھمن پوچنہاریِ رے ॥੨॥
تیِرتھ برت نیم سُچِ سنّجم رۄِ سسِ گہنےَ دیءُ رے ॥
سُرتِ پِیال سُدھا رسُ انّم٘رِتُ ایہُ مہا رسُ پیءُ رے ॥੩॥
نِجھر دھار چُئےَ اتِ نِرمل اِہ رس منوُیا راتو رے ॥
کہِ کبیِر سگلے مد چھوُچھے اِہےَ مہا رسُ ساچو رے ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
کائیا۔ جسم۔ کلالن ۔ شراب نکالنے والا برتن یا مٹی ۔ میلو ۔ ملاؤ۔ گر کا سبد۔ سبق مرشد ۔ کلام مرشد۔ گڑ کین رے ۔ گڑ بناؤ یا سمجھو (1) ترسنا ۔ خواہشات ۔ کام ۔ شہوت ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ مد۔ غرور۔ تکبر۔ متسر۔ حسد۔ کس ۔ چھال۔ (1) سنت۔ خدا رسیدہ روحانی رہبر۔ سہج سکھ ۔ ذہنی سکون۔ دلالی ۔ عوضانہ ۔ (1) رہاؤ۔ ایک بوند۔ ایک قطرہ۔ جو مدوئے کا لالی رے ۔ جو ایسی مٹی کی شراب دے (1) رہاؤ ۔ بھون چتر دس۔ چودہ عالم۔ بھاٹھی۔ بھٹھی ۔ بہرم اگن۔ الہٰی آگ۔ الہٰی نور ۔ تن جاری ۔ رے ۔ اس جسم کو جلاؤ۔ مدرو ۔ ڈھکن۔ مدک ۔ نالی ۔ سیہج دھن۔ ذہنی و روحانی سکون ۔ سکھمن۔ روحانی یا زہنی آرام و آسائش ۔ پوچنہاری ۔ ٹھنڈک پہنچانے والی (2) تیرتھ ۔ زیارت گاہ ۔ برت۔ پرہیز گاری ۔ نیم۔ روز مرہ ۔ ۔ سچ ۔ پاکیزگی ۔ سنجم۔ ضبط ۔ رو۔ سس۔ سورج اور چاند۔ گہنے ۔ گروی۔ سرت۔ ہوش۔ پیال۔ پیالہ ۔ سدھارس۔ آبحیات کا حائقہ ۔ انمرت۔ ایک ھیات۔ مہارس۔ بھاری لطف۔ پیورے ۔ اے بھائی پیو (3 ) نجھر۔ نہ جھرنے والی ۔ دھار۔ لگاتار جاری قطرے ۔ چوئے ۔ جاری ہیں۔ ات۔ نہایت۔ نرمل۔ پاک۔ شفاف۔ ایہہ رس۔ اس لطف ومزے ۔ منوآ۔ دل ۔ر اتو ۔ محو۔ سگلے ۔ سارے ۔ چھیو چھے ۔ بد مزہ ۔ بے لطف ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کیا مجھے کوئی ایسا سنت مل جائیگا اور ہو روحانی و ذہنی سکون ہو جسے اگر ایسا سنت ایک قطرہ کے عوض اپنا دل وجان اسے دیدوں جو ایسی بھٹھی کی شراب پلائے ۔ اسے عبادت وریاضت اس کے عوضانہ کے طور پ دیدوں اس جسم کو بطورمٹی بنا کر سبق و کلام مرشد کو بطور رگڑ اور خمیر پیدا کرنے والا ہن بنا کر ۔ اور کیکر کی چھال کے طور پر خواہشات، شہوت ، غصہ ، لالچ دنیاوی محبت اور حسد کے نشے کو کاٹ کاٹ کر ملا دیا ہو (1) چودہ چھتوں کی بھٹھی بنی ہوئی ہو اور جسم میں الہٰی نور کی آگ جلائی ہوئی ہو ذہنی روحانی سکون کا ڈھکنا لگا ہوا ہو اور ذہنی آرام و آسائش کا ٹھنڈار کھنے والی کپڑا جسے یوچا کہتے ہیں نالی پر لگا ہو جس کے ذریعے شراب یاہر آتی ہے (2) زیارت گاہ ۔ پرہیز گاری ۔ روز مرہ کے فرائض کی ادائیگی اور نفس پر ضبط اور پرانا یام مراد سانس چڑھانا و اتارنا ان سب کو رہن کرکے عق و ہشو کا پیالہ جوا آبحیات ہے جس سے زندگی روحانی واخلاقی ہوجاتی ہے ۔ اس ھاری پر لطف انمرت پیو (3) تب بہ جھرنے والے قطرہ آب حیات جو نہایت پاک و شفاف ہوتا ہے ۔ میرا دل اس لطف و مزے میں محو ومجذوب ہے ۔ کبیر جی فرماتے ہیں کہ سارے نشے بیکار اور بد مزہ ہیں یہی بھاری لطف جسکا مندرجہ بالا ذکر ہے صدیوی اور حقیقی ہے ۔
گُڑُ کرِ گِیانُ دھِیانُ کرِ مہوُیا بھءُ بھاٹھیِ من دھارا ॥
سُکھمن ناریِ سہج سمانیِ پیِۄےَ پیِۄنہارا ॥੧॥
ائُدھوُ میرا منُ متۄارا ॥
اُنمد چڈھا مدن رسُ چاکھِیا ت٘رِبھۄن بھئِیا اُجِیارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
دُءِ پُر جورِ رسائیِ بھاٹھیِ پیِءُ مہا رسُ بھاریِ ॥
کامُ ک٘رودھُ دُءِ کیِۓ جلیتا چھوُٹِ گئیِ سنّساریِ ॥੨॥
پ٘رگٹ پ٘رگاس گِیان گُر گنّمِت ستِگُر تے سُدھِ پائیِ ॥
داسُ کبیِرُ تاسُ مد ماتا اُچکِ ن کبہوُ جائیِ ॥੩॥੨॥
لفظی معنی:
گڑ کر گیان ۔ علم و ہنر کو گڑ بنا۔ دھیان کر مہوا ۔ اور خد ا اور علم ہنر میں دھیان دینے کو مہوا سمجھ۔ بھوبھاٹھی ۔ الہٰی خوف کو شراب نکالنے کی بٹھی ۔ مسھن ناری ۔ یکسوئی ۔ ذہن نشینی ۔ سہج سمانی۔ روحانی یا ذہنی سکون ۔ پیوے ۔ پیتا ہے ۔ پیو نہارا ۔ جس میں پینے کی توفیق ہے (1) او دہو ۔ اے جوگی ۔ من منوار۔ متوالا۔ مست۔ بیخبر۔ عالم سے ۔ انمدچڑھا۔ سستی چڑھی ۔ دل محؤ ہوا۔ مدن رس۔ حست بنانے والا لطف ۔ چاکیا۔ لطف لیا۔ تربھون بھئیا اجبار۔ تو تینوں عالموں کی جانکاری اور روشنی ملی (1) رہاو۔ دوئے پر جور ۔ زمین آسمان کو ملا کر۔ مراد دنیا کی اصلیت و حقیقت کو سمجھنے ۔ رسائی بھاٹھی ۔ بھٹھی تیار کی ہے ۔ پیو ۔ مہارس بھاری ۔ اس بھاری لطف کا مزہ لو۔ کام کرودھ دوئے کئے جلیتا ۔ شہوت اور غصہ کو ایندھن بناو۔ چھوغ گئی سنساری ۔ اس سے دنیاوی محبت سے نجات حاصل ہوتی ہے (2) پر گٹ ۔ ظاہر۔ پر گاس۔ روشن ۔ گیان ۔ علم۔ گر گمت ۔ خدا رسیدہ مرد۔ ایسا مرشد جسے خدا تک رسائی حاسل ہے ۔ ستگر تے سدھ پائی۔ سچےمرشد سے سمجھ آئی ۔ داس کبیر۔ غلام کبیراتا س مدماتا۔ اس شراب میں محو ہے ۔ اچک نہ کبہو جائی ۔ جو کچھی اترتا نہیں کم نہیں ہوتا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے جوگی میں متوالا اور مست ہو گیا ہوں میں نے بھاری روحانیت کا لطف اُٹھالیا ہے اور تینوں عالموں میں اسکا نطور ظہور پذیر ہوتا دکھائی دیتا ہے ۔ (1) رہاؤ۔ کوگڑ اس میں مراد خدا میں دھیان جمانے کو میوا جس کے پھولوں کے رس سے شراب تیار کی جاتی ہے ۔ الہٰی خوف کو شراب نکالنے والی بھٹھی دل میں سمجھ۔ اس سے روحانی وذہنی سکون ملتا ہے ۔ اب میرا من حقیقت و اسلیت کا لطف اُٹھانے کی توفیق رکھنے کے قابل ہو گیا (1) دونوں پڑ غرض یہ کہ زمین و اسمان مل کر مراد دنیاوی محبت پر ضبط اور قابو پا کر بھٹھی جلالی ہے اور اسکا بھاری لطف و مزہ لے رہا ہوں شہوت اور غصہ کو ایندن بنائیا ہے ۔ اس بھٹھی کے لئے جس سے دنیاوی محبت اور جھمیلوں سے نجات حاسل ہوگئی ہے ۔ خدا رسیدہ خدا پرست علم روحانیت میرے دل میں ظہور پذیر اور روشن ہوگئی ہے اور سچے مرشد اس کی سمجھ آگئی ہے ۔ خادم خدا کبیر اس میں محو ومجذوب ہے جو نشہ کبھی اترتا نہیں کم ہوتا ہے ۔
توُنّ میرو میرُ پربتُ سُیامیِ اوٹ گہیِ مےَ تیریِ ॥
نا تُم ڈولہُ نا ہم گِرتے رکھِ لیِنیِ ہرِ میریِ ॥੧॥
اب تب جب کب تُہیِ تُہیِ ॥
ہم تُء پرسادِ سُکھیِ سد ہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تورے بھروسے مگہر بسِئو میرے تن کیِ تپتِ بُجھائیِ ॥
پہِلے درسنُ مگہر پائِئو پھُنِ کاسیِ بسے آئیِ ॥੨॥
جیَسا مگہرُ تیَسیِ کاسیِ ہم ایکےَ کرِ جانیِ ॥
ہم نِردھن جِءُ اِہُ دھنُ پائِیا مرتے پھوُٹِ گُمانیِ ॥੩॥
کرےَ گُمانُ چُبھہِ تِسُ سوُلا کو کاڈھن کءُ ناہیِ ॥
اجےَ سُ چوبھ کءُ بِلل بِلاتے نرکے گھور پچاہیِ ॥੪॥
کۄنُ نرکُ کِیا سُرگُ بِچارا سنّتن دوئوُ رادے ॥
ہم کاہوُ کیِ کانھِ ن کڈھتے اپنے گُر پرسادے ॥੫॥
اب تءُ جاءِ چڈھے سِنّگھاسنِ مِلے ہےَ سارِنّگپانیِ ॥
رام کبیِرا ایک بھۓ ہےَ کوءِ ن سکےَ پچھانیِ ॥੬॥੩॥
لفظی معنی:
میر پر بت۔ بڑا پہاڑ۔ اوٹ۔ آسرا۔ گہی ۔ پکڑی ۔ رکھ لینی ہر میری ۔ میری آبرو بچانا (1) اب تب جب کب ۔ ابھی ۔ بعد میں ہر وقت ۔ توؤ پر ساد ۔ تیری کرم و عنایت سے (1) رہاؤ۔ سگہر۔ ایک شہر کا نام ہے ۔ تپت ۔ تپش ۔ ضعف (2) جیسا۔ اسی طرح کا ۔ نردھن ۔ کنگال ۔ بلا دوت ۔ مرتے پھوٹ گمانی ۔ مغرور ۔ غرور میں پھوٹ کر مرتے ہیں۔ مراد شیخی بھگارتے ہیں (3) گمان ۔ غرور۔ سولا۔ عذاب۔ ابے ۔ اب۔ بلل بلاتے ۔ آہ زاری کرتے ۔ نرکے گھور پچاہی ۔ بھاری دوزخ میں سڑتے ہیں (4) وووراوے ۔ دونوں کا خیال چھوڑ ۔ کان ۔ محتاجی ۔ دست نگر۔ گر پر سادے ۔ رحمت مرشد کی وجہ سے ۔ سنگھاسن۔ تخت۔ سارنگ پانی ۔ خدا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا اب بھی اور کبھی بھی تو ہی میں تیری رحمت سے ہمیشہ سکھی ہوں آرام پاتا ہوں (1) رہاؤ۔ اے خدا میرے آقا میں تیرا آسرا لیا ہے ۔ میرے لئے تو پہاڑ جتنا بلند عظمت ہے ۔ نہ تم میں کوئی لرزش ہے تو مستق۔ مزاج ہے نہ ہی میں ڈگمگاتا ہوں کیونکہ تو نے میری عزت پچائی ہے ۔ میں تیرے بھروسے اور یقین کی وجہ سے ہی مگہر بسا ہوں اور تو نے میرے جسم کی گرمی کو بجھائیا ہے ۔ اے خدا پہلے تیرا دیدار مگہر پائیا بعد میں کاسی رہائش کی (2) جیسا مگہر ویسی کاسی میں دونوں کو ایک جیسا سمجھا ہے ۔ جیسے کسی کنگال کو دولت مل جائے اس طرح سےمغررو پھوٹ کر مرتے ہیں (3) جو شخص غرور کرتا ہے ۔ اسے کانٹوں کی مانند چھبتے ہیں۔ جن کو کوئی مٹا نہیں سکتا ۔ وہ اسی طرح آہ وزاری کرتے کرتے بھاری دوزخ میں عذاب اُٹھاتا ہے ۔ دوزخ ہو یا بہشت خدا پرست خدا رسیدوں سنتوں نے دونوں کو ہی پسند نہیں کیا۔ کیونکہ وہ رحمت سے مرشد کی وہ کسی کے محتاج نہیں ہیں۔ مگر اب تو میں منزل مقصود روحانیت حاسل کر لی ہے اور الہٰی ملاپ حاصل کر لیا ہے خدا اور کبیر آپس میں یکسو ہوگئے کوئی پہچان نہیں کر سکتا۔
سنّتا مانءُ دوُتا ڈانءُ اِہ کُٹۄاریِ میریِ ॥
دِۄس ریَنِ تیرے پاءُ پلوسءُ کیس چۄر کرِ پھیریِ ॥੧॥
ہم کوُکر تیرے دربارِ ॥
بھئُکہِ آگےَ بدنُ پسارِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پوُرب جنم ہم تُم٘ہ٘ہرے سیۄک اب تءُ مِٹِیا ن جائیِ ॥
تیرے دُیارےَ دھُنِ سہج کیِ ماتھےَ میرے دگائیِ ॥੨॥
داگے ہوہِ سُ رن مہِ جوُجھہِ بِنُ داگے بھگِ جائیِ ॥
سادھوُ ہوءِ سُ بھگتِ پچھانےَ ہرِ لۓ کھجانےَ پائیِ ॥੩॥
کوٹھرے مہِ کوٹھریِ پرم کوٹھیِ بیِچارِ ॥
گُرِ دیِنیِ بستُ کبیِر کءُ لیۄہُ بستُ سم٘ہ٘ہارِ ॥੪॥
کبیِرِ دیِئیِ سنّسار کءُ لیِنیِ جِسُ مستکِ بھاگُ ॥
انّم٘رِت رسُ جِنِ پائِیا تھِرُ تا کا سوہاگُ ॥੫॥੪॥
لفظی معنی:
(سنتا) ہر سانس ہے جس کے دل میں یاد خدا سچ ۔ حق و حقیقت جس کے دل میں بستا ہے پورن و کامل وہی ہے سنت۔ مانو۔ ان کی قدر کرتا ہوں۔ دوتا ڈالو ۔ بد قماش ۔ بدکاروں کو سزا۔ کٹواری ۔ کوتوال ہونے کا فرض ۔ دوس رین ۔ روز و شب ۔دن رات ۔ کیس چور ۔ کر پھیری ۔ بالوں کی جو ر بنا کر پھیرتا ہوں (1) کو کر ۔ کتا۔ بدن۔ پسار۔ جسم پھیلا کر۔ مراد تند ہی سے ۔ پورب۔ پہلے ۔ دھن۔ سہج کی ۔ روحانی وذہنی سکون۔ وگائی ۔ نشان۔ واگے جوئے ۔ جن پر نشان ہے ۔ رن۔ جنگ۔ جھوجھیہہ۔ لڑتے ہیں۔ بھگ جائی۔ بھاگ جاتے ہیں۔ سادہو ۔ جس نے طرز زندگی درست بھالی ۔ بھگت ۔ عشق۔ پریم ۔ پیار۔ ہر لئے خزانے پائی۔ وہ منظور و مقبول خدا ہوجاجا ہے (3) کوٹھرے ۔ مراد جسم۔ میہہ کوٹھری ۔ دل و ذہن۔ پرم کو ٹھی وچار۔ بھاری کوٹھی خیالات و سوش سمجھ ہے ۔ بست۔ اشیا۔ مراد نام۔ الہٰی مراد ست مراد سچ حق وحقیقت۔ بیو ہو بست سمہار۔ اسے سنبھال لو (4) سنسار ۔ عالم ۔ دنیا۔ جہان ۔ یعنی ۔ لیگا ۔ مستک بھاگ۔ جس کی پیشانی پر اس کی تقدیر میں ہے ۔ انمرت رس۔ آب حیات کا مزہ ۔ تھرتا کو سوہاگ ۔ خوش قسمت ہوا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا میں تیرا دربار کا ایک کتے کی طرح خدمتگار ہوں جو تیری حمدوثناہ کر رہا ہوں جو اپنے آپ کو گناہوں اور برائیوں سے بچانے کے لئے اس کے متعلق گرو نانک کا بلاول رات صفحہ نمبر پر اس طرح تحریر ہے کو کرہو بیگانہ بھوکا اس تن تائی ۔ لہذا اس جسم کی حفاظت کے لئے گناہوں سے پرہیز کرنا اور نیکیوں کو خش آمدید کہنا فرض عائد ہے (1) راہاؤ۔ سنتوں ۔ خدا رسیدوں خدا پرستوں کا آداب بجا لانا ان کی قدروقیمت پانا اور گناہگاروں کو سزا دینا میرا فرض ہے اوریہی میری تیرے پاوں چھونے اور بالوں سے چور کرنا ہے ۔ مراد گناہوں کو مٹانا اور نیکیوں سے پیار کرنا (1) میںپہلے سے ہی تیرا خدمتگار رہا ہوں ۔ اے خڈا اور اب بھی اس سے رک نہیں سکتا۔ اے خدا تیرے در پر روحانی سنگیت کی آوازیں آرہی ہیں ۔ اور میری پیشانی پر اسکا نشان ہے (2) جن کے پیشانی پر الہٰی خدمت و عشق کا نشان ہے وہ زندگی کی جدو جہد اور لڑائی میں برائیوں اور گناہوں کی خلاف لڑتے اور جھوجھتے ہیں۔ بغیر نشان اس جنگ سے بھاگ جاتے ہیں۔ جنہوں نے طرز زندگی درست کرکے سادہو ہوگئے ہیں۔ انہیں الہٰی عشق و پیار کی پہچان ہوجاتی ہے ۔ اور مقبول و منظور خدا ہوجاتا ہے (3) انسانی جسم ایک کوٹھے کمرے کی طرح ہے اور اس میں ایک الماری یا کوتھی ہے ذہن اس سے آگے روشن خیالی یا نیک خیال اس ک و سنوارتے اور سجاتے ہیں اور اس کی اہمیت بڑھاتے ہیں۔ مرشد نے اس سے کبیر کو نواز ہے ۔ دی ہے کہ اسے سنبھال رکھو (4) کبیر اسے دیا کے لوگوں میں تقسیم کرتا ہے مگر لیتا ہے وہی جس کے پیشانی پر اس کی تقدیر میں تحریر ہوتا ہے ۔ جس نے اس آب حیات کا لطف اُٹھالیا وہ خدا پرست خڈا رسیدہ ہوگیا اور منزل مقصود زندگی پالی ۔
جِہ مُکھِ بیدُ گائِت٘ریِ نِکسےَ سو کِءُ ب٘رہمنُ بِسرُ کرےَ ॥
جا کےَ پاءِ جگتُ سبھُ لاگےَ سو کِءُ پنّڈِتُ ہرِ ن کہےَ ॥੧॥
کاہے میرے بام٘ہ٘ہن ہرِ ن کہہِ ॥
رامُ ن بولہِ پاڈے دوجکُ بھرہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
آپن اوُچ نیِچ گھرِ بھوجنُ ہٹھے کرم کرِ اُدرُ بھرہِ ॥
چئُدس اماۄس رچِ رچِ ماںگہِ کر دیِپکُ لےَ کوُپِ پرہِ ॥੨॥
توُنّ ب٘رہمنُ مےَ کاسیِک جُلہا مُہِ توہِ برابریِ کیَسے کےَ بنہِ ॥
ہمرے رام نام کہِ اُبرے بید بھروسے پاںڈے ڈوُبِ مرہِ ॥੩॥੫॥
لفظی معنی:
جہ مکھ ۔ جس منہ سے ۔ نکسے ۔ نکلے ہیں۔ وسر۔ بھلائے ۔ جگت۔ دنیا۔ ہر ۔ خدا۔ دوجک۔ دوزخ۔ اوچ۔ اونچا۔ بلند رتبہ۔ بھوجن۔ کھانا۔ ہٹھ۔ ضد۔ کرم۔ اعمال۔ اور۔ پیٹ۔ چودس ۔ چاند کی چوہوی رات۔ کر دیپک ۔ ہاتھ پر چراغ۔ کوپ پریہہ۔ کنواں پڑے گی ۔ کاسی ۔ بنارس ۔ نیہہ ۔ ہوئے ۔ ابھرے بچے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے برہمن تو کیوں خدا کو یاد نہیں کرتا خدا خدا نہیں کہتا دوزخ جائیگا (1) رہاؤ۔ اس خڈا کو تو بھلاتا ہے جس کی زبان سے وید اور گائتری نکلے ہیں۔ اسے مانتا ہے جس کے پاوں سارا عالم پڑتا ہے اسے کیوں یاد نہیں کرتا (1) چودس مراد چاند کی چور دہویں رات امداس ارو اندھیرا کی پندر ویں رات بنابنا کر مانگ کر ہاتھمں ہو دیا اور کوئیںمیں گرنے کے مترادف ہے اپنے آپ کو بلند رتبہ سمجھتا ہے اور کھانا کمینی ذاتوں کے گھر کھاتا ہے اور ضد سے اعمال کرکے پیٹ بھرتاہے (2) تو براہمن ہے اور میں کاسی کا جلاہا ہوں میری تیرے سے کسی برابری ہے ۔ میں خدا کی یادوعبادت وریاضت سے بچتا ہوں ۔ اور تو دیدوں کے بتائے ہوئے رسم وراض کے بھروسے میں ڈوب کر مر رہا ہے ۔
نوٹ ۔ کبیر جی کے خیال کے مطابق مسیا اور سنگر اد بنانے والوں نے اپنے پیٹ کی پروش کے لئے بنائی ہیں۔
ترۄرُ ایکُ اننّت ڈار ساکھا پُہپ پت٘ر رس بھریِیا ॥
اِہ انّم٘رِت کیِ باڑیِ ہےَ رے تِنِ ہرِ پوُرےَ کریِیا ॥੧॥
جانیِ جانیِ رے راجا رام کیِ کہانیِ ॥
انّترِ جوتِ رام پرگاسا گُرمُکھِ بِرلےَ جانیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھۄرُ ایکُ پُہپ رس بیِدھا بارہ لے اُر دھرِیا ॥
سورہ مدھے پۄنُ جھکورِیا آکاسے پھرُ پھرِیا ॥੨॥
سہج سُنّنِ اِکُ بِرۄا اُپجِیا دھرتیِ جلہرُ سوکھِیا ॥
کہِ کبیِر ہءُ تا کا سیۄکُ جِنِ اِہُ بِرۄا دیکھِیا ॥੩॥੬॥
لفظی معنی:
تردر، شجر ۔ درشت۔ اننت ۔ بیشمار ۔ ڈار۔ ڈالیاں۔ شاخیں۔ بہپ ۔ پھول پتر۔ پتے ۔ رس بھریا۔ پر لطف۔ باڑی ۔ باغیچی ۔ تن ہر پورے کریا۔ جو کامل خدا نے بنائی ہے۔ انتر جوت۔ د ل میں نور ۔ رام پر گاسا۔ الہٰی نور یا روشنی ۔ گور مکھ ۔ مرید مرشد۔ جانی ۔ سمجھی ۔ (1) رہاؤ۔ بھور۔ بھوورا۔ بہپ رس بیدھا ۔ پھولوں کے ضائقے میں گرفتار۔ سوریہہ۔ پرندہ ۔ باریہہ لے ادھریا۔ باراں پتیوں سے مکمل کھلا۔ مدھے پون۔ ہوا میں جھکوریا۔ زور دیکر۔ آکاسے ۔ آسمان۔ پھر پھریا۔ آسمان میں ارتا ہے (2) سہج سن ۔ پر سکون روحانی یکسوئی دھیان ۔ پروا ۔ پودا۔ اپجیا۔ پیدا ہوا۔ جلہر ۔ بادل۔ سوکھیا۔ سکھا دیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو شخص مرشد کے وسیلے سے مرید مرشد ہوکر ذہنی نور اور الہٰیملاپ و قربت کو سمجھ لیتا ہے اس کے ذہن و دل و دماغ میں الہٰی نور روشن ہوجاتا ہے ۔ اس کے ذہن و دل و دماغ میں الہٰی نور روشن ہوجاتا ہے ۔ مگر اس کی پہچان کسی کو ہی ہوتی ہے (1) راہؤ۔ جیسے شجر واھد مگر ٹہنیان اور شاخیں بیشمار ہوتی ہیں جو پھولوں پتوں اور پھلوں سےلدی ہوتی ہیں۔ یہ دنیا آبحیات کا ایک باغیچہ ہے جو کامل خدا نے بنائیا اور پیدا کیا ہے (1) جیسے ایک بھنورا پھولوں کے لطف میں اپنے آپ کو بنادھ لیتاہے ۔ جیسے ایک پرندہ ہوا کو جھونکے دیکر ہو امیں اڑتا اور تیرتا ہے ۔ ویسے ہی مرید مرشد الہٰی نام سچ حق و حقیقت کو سمجھ کر اس ک لطف و مزے کی محویت ومستی میں مکمل خوشی اس کے ذہن نیشن ہوجاتی ہے (2) تب اس پر سکون ذہنی و روحانی حالت میں ایک پودا نمودار ہوتا ہے ۔ جو اس کی خواہشات کو ختم کر دیتا ہے ۔ اے کبیر بتادے کہ میں اسکا خدمتگار ہوں جس نے اس پودے کا دیدار کیا ہے ۔
مراد یہ دنیا ایک خوبصورت باغ ہے جس میں خدا خود بستا ہے ۔ جو یکسو ہوکر اس کی حیثیت اور ہوند کو سمجھا جا سکتا ہے ۔
مُنّد٘را مونِ دئِیا کرِ جھولیِ پت٘ر کا کرہُ بیِچارُ رے ॥
کھِنّتھا اِہُ تنُ سیِئءُ اپنا نامُ کرءُ آدھارُ رے ॥੧॥
ایَسا جوگُ کماۄہُ جوگیِ ॥
جپ تپ سنّجمُ گُرمُکھِ بھوگیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
بُدھِ بِبھوُتِ چڈھاۄءُ اپُنیِ سِنّگیِ سُرتِ مِلائیِ ॥
کرِ بیَراگُ پھِرءُ تنِ نگریِ من کیِ کِنّگُریِ بجائیِ ॥੨॥
پنّچ تتُ لےَ ہِردےَ راکھہُ رہےَ نِرالم تاڑیِ ॥
کہتُ کبیِرُ سُنہُ رے سنّتہُ دھرمُ دئِیا کرِ باڑیِ ॥੩॥੭॥
لفظی معنی:
مندر۔ کانوں میں بالیاں۔ مون ۔ خاموشی ۔ مراد ذہنی خاموشی ۔ دیا کر جھولی ۔ مہربانی کو جھولی یا تھیلا بناؤ۔ پتر کا ۔ پیالہ ۔ وچار۔ خیالات ۔ سوچ ۔ سمجھ ۔ کھنتھا۔ گودڑی ۔ کنی ۔ ایہہ تن سیو ۔اپنا اس جسم کو محفوظ کرؤ۔ نام کرو آدھار۔ الہٰی نام ۔ سچ حق و حقیقت کو آسرا بناؤ۔ جوگ۔ خدمت خدا۔ طرز زندگی۔ جپ تپ۔ عبادت وریاضت ۔ زہد ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ مرید مرشد ہوکر ۔سنجم۔ پرہیز گاری ۔ بھوگی ۔ خانہ داری (1) رہاؤ۔ بدھ۔ عقل و ہوش۔ سبھوت۔ سوآہ۔ راکھ ۔ سنگی ۔ الارم ۔ آگاہی ۔ باجا یا ساز۔ کنگری (2) پنچ تت۔ پانچ بنیادی حقیقتیں ۔ ہر دے راکھو ۔ دلمیں بساؤ۔ نرالم تاڑی بے سہارا یکسوئی ۔ دھرم دیا کر باری ۔ فراض کی ادائیگی اور رحمد لی کا باغیچہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے جوگی ایسی طرز زندگی اپناؤ کہ زہد ، عبادت و ریاضت مرشد کی ہدایات کیمطابق خانہ داری اور کنبے میں رہتے ہوئے ہی رہتا ہے (1) رہاؤ۔ خاموشی مراد برائیوں سے گوشہ نشینی ہی کانوں میں مندراں ہیں۔ رحمدلی ایکجھولی ۔ خیالا ت کا نیک بنانا یا ہونا۔ بھیکھ مانگنے والا پیالہ یا کاسہ گدائی بناؤ (1) عقل و ہوش یا دانش کو جسم پر مالش کرنے والی ببھوت بناؤ۔ چڑھاوؤ۔ لگاو۔ سنگی سرت اپنے ہوش و ہواس کو الہٰی یاد میں ملحوظ حاضر کرنے کو جوگی کی سنگی سمجھو ۔ طارق ہوکر جسمانی تحقیق کرؤ یہ من کی کنگری بجانا ہے (2) پانچوںمادیات کی سچائی حقیقت کو دل میں بساؤ تاکہ یکسوئی قائم دہے ۔ اے عا شقان خدا سنہو کیبرکہتا ہے ۔ فرض انسانی مراد انسانیت اور رحمدلی کا باغیچہ لگاؤ ۔
کۄن کاج سِرجے جگ بھیِترِ جنمِ کۄن پھلُ پائِیا ॥
بھۄ نِدھِ ترن تارن چِنّتامنِ اِک نِمکھ ن اِہُ منُ لائِیا ॥੧॥
گوبِنّد ہم ایَسے اپرادھیِ ॥
جِنِ پ٘ربھِ جیِءُ پِنّڈُ تھا دیِیا تِس کیِ بھاءُ بھگتِ نہیِ سادھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پر دھن پر تن پر تیِ نِنّدا پر اپبادُ ن چھوُٹےَ ॥
آۄا گۄنُ ہوتُ ہےَ پھُنِ پھُنِ اِہُ پرسنّگُ ن توُٹےَ ॥੨॥
جِہ گھرِ کتھا ہوت ہرِ سنّتن اِک نِمکھ ن کیِن٘ہ٘ہو مےَ پھیرا ॥
لنّپٹ چور دوُت متۄارے تِن سنّگِ سدا بسیرا ॥੩॥
کام ک٘رودھ مائِیا مد متسراے سنّپےَ مو ماہیِ ॥
دئِیا دھرمُ ارُ گُر کیِ سیۄااے سُپننّترِ ناہیِ ॥੪॥
دیِن دئِیال ک٘رِپال دمودر بھگتِ بچھل بھےَ ہاریِ ॥
کہت کبیِر بھیِر جن راکھہُ ہرِ سیۄا کرءُ تُماریِ ॥੫॥੮॥
لفظی معنی:
کون کاج ۔ کونسے کام ۔ سربے ۔ پیدا کئے ۔ جگ بھیتر۔ اس دنیا میں۔ جنم کون پھل پائیا۔ جنم حاصل کرکے کونسا فائدہ اٹھائیا۔ بھوندھ ۔ دنیاوی سمندر۔ تترن تارن ۔ پار لگانے والی بیٹری ۔ چننا من ۔ چنتا ۔ فکر ۔ مراد دلی یاد ۔ دلمیں سوچی ہوئی۔ نمکھ ۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے (1) اپرادھی ۔ گناہگار ۔ جیو پنڈ۔ روح اور جسم۔ بھگت ۔ پریم پیار۔ (1) رہاؤ۔ پردھن۔ بیگانہ سرمایہ۔ پرتن۔ بیگانہ جسم۔پرتی نندا۔ دوسروں کی بدگوئی۔ پرااپواد۔ دوسروں کا جھگڑا۔ فن فن۔ دوبار ہ دوبارہ۔ پر سنگ۔ سلسلہ (2) لنپٹ۔ ملوث برائیوں میں۔ دوت۔ دشمن۔ برے آدمی۔ متوارے ۔ شرابی۔ متوالے ۔ بسیرا۔ ساتھ ۔ واسطہ۔ رہائش۔ (3) مائیا مد مسر۔ سرمائے ۔ غرور اور حسد۔ سنپے ۔ سنپتی ۔ جائیداد ۔موماہی ۔ میرے اندر ہے ۔ دیا ۔ رحمدلی ۔ دھرم ۔ فرض انسانی ۔ گر کی سیوا۔ خدمت مرشد۔ سپننتر۔ خواب میں (4) دین دیال۔ غریب پرور۔ کر پال۔ مہربان۔ بھگت وچھل۔ پیار کا پیارا۔ بھے ہاری ۔ خوف مٹانے والا۔ بھیر جن راکھو۔ دشواریوں سے بچاؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا ہم ایسے گناہگار ہیں کہ جس نے زندگی اور جسم عطا کیا ہے اس کے عبادت اطاعت و ریاض نہیں کرتے ۔ پیار نہیں ہے (1) راؤ۔ اے انسان تجھے خدا نے کس کام کے لئے پیدا کیاہے دنیا میں اور زندگی کا کیا فائدہ اُٹھایا ہے ۔ ہم نے ذرا سے وقفے کے لئے خدا کو دل میں نہیں بسائیا ۔ جو اس دنیاو ی زندگی کی کامیابی کے لئے ایک جہاز کی طرح ہے جو دل کے لئے ایک منی یا ہیرا ہے (1) ہم سے دوسروں کی دولت غیروںکی عورت ۔ بغض و کینہ و حسد و بد گوئی دوسروں کی سے نجات نہیں ہوتی ۔ اور ایسا سلسلہ جاری رہتا ہے ۔ کبھی نہیں چوھٹتا (2) جہاں جس گھر میں سنت الہٰی حمدوثناہ و صف صلاح کرتے ہیں ۔ وہاں تھوڑے سے وقفے کے لئےبھی نہیں جاتا۔ مگر جہاں شہوتی ۔ چور ۔ بد معاش بد قماش اور شرابی ہوں ۔ ہمیشہ ان کا ساتھ ہوتا ہے (3) شہوت۔ غصہ دنیاوی دولت کی محبت غرور و تکبر حسد یہ دولت میرے دل میں بستی ہے ۔ رحمدلی فرض شناسی اور اس کی تکمیل اور خدمت مرشد کا خواب میں بھی خیال نہیں ہوتا (4) اے غریب پرور مہربان خداوند کریم اپنے پیاروں عابدوں سے محبت کرنے والے خوف دور کرنے والے کبیر عرض گذارتا ہے کہ مجھے دشواریوں اور مشکلوں سے بچاو تاکہ روز و شب تیری بندگی و عبادت کروں۔
جِہ سِمرنِ ہوءِ مُکتِ دُیارُ ॥
جاہِ بیَکُنّٹھِ نہیِ سنّسارِ ॥
نِربھءُ کےَ گھرِ بجاۄہِ توُر ॥
انہد بجہِ سدا بھرپوُر ॥੧॥
ایَسا سِمرنُ کرِ من ماہِ ॥
بِنُ سِمرن مُکتِ کت ناہِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِہ سِمرنِ ناہیِ ننکارُ ॥
مُکتِ کرےَ اُترےَ بہُ بھارُ ॥
نمسکارُ کرِ ہِردےَ ماہِ ॥
پھِرِ پھِرِ تیرا آۄنُ ناہِ ॥੨॥
جِہ سِمرنِ کرہِ توُ کیل ॥
دیِپکُ باںدھِ دھرِئو بِنُ تیل ॥
سو دیِپکُ امرکُ سنّسارِ ॥
کام ک٘رودھ بِکھُ کاڈھیِلے مارِ ॥੩॥
جِہ سِمرنِ تیریِ گتِ ہوءِ ॥
سو سِمرنُ رکھُ کنّٹھِ پروءِ ॥
سو سِمرنُ کرِ نہیِ راکھُ اُتارِ ॥
گُر پرسادیِ اُترہِ پارِ ॥੪॥
جِہ سِمرنِ ناہیِ تُہِ کانِ ॥
منّدرِ سوۄہِ پٹنّبر تانِ ॥
سیج سُکھالیِ بِگسےَ جیِءُ ॥
سو سِمرنُ توُ اندِنُ پیِءُ ॥੫॥
جِہ سِمرنِ تیریِ جاءِ بلاءِ ॥
جِہ سِمرنِ تُجھُ پوہےَ ن ماءِ ॥
سِمرِ سِمرِ ہرِ ہرِ منِ گائیِئےَ ॥
اِہُ سِمرنُ ستِگُر تے پائیِئےَ ॥੬॥
سدا سدا سِمرِ دِنُ راتِ ॥
اوُٹھت بیَٹھت ساسِ گِراسِ ॥
جاگُ سوءِ سِمرن رس بھوگ ॥
ہرِ سِمرنُ پائیِئےَ سنّجوگ ॥੭॥
جِہ سِمرنِ ناہیِ تُجھُ بھار ॥
سو سِمرنُ رام نام ادھارُ ॥
کہِ کبیِر جا کا نہیِ انّتُ ॥
تِس کے آگے تنّتُ ن منّتُ ॥੮॥੯॥
لفظی معنی:
سمرن۔ یادوریاض۔ بیکنٹھ۔ بہشت۔ مکت۔ نجات ۔ دوآر۔ دروازہ۔ نربھو۔ بیخوف۔ تور ۔ باجے ۔ انحد۔ لگاتار۔ بھر پور ۔ مکمل طور پر (1) کت ۔ کبھی بھی (1) رہاؤ۔ ننکار ۔ روک۔ رکاوت۔ اترے بہو بھار۔ گناہوں کا بوجھ۔ نمسکار۔ سجدہ ۔ اداب بجالانا۔ سرجھکانا (2) ۔ کیل ۔ کھیل تماشے ۔ خوشیاں۔ دیپک۔ چراغ۔ باندھ دھریو بنائیا۔ امرک۔ صدیوی بنانے والا ۔ وکھ ۔ زہر (3) گت ۔ بلند روحانی حالت۔ کنٹھ پروئے ۔ گلے میں پاؤ۔ اتار ۔ بھلا (4 ) ۔ کان ۔ محتاج ۔ گر پر سادی۔ رحمت مرشد سے ۔ مندر۔ مکان ۔ گھر۔ پٹنبر تان۔ ریشمی چادر اوڑھ کر ۔ سیج سکھائی ۔ آرام دیہہ خواب گاہ ۔ وگسے جیو۔ روح خوش ہوتی ہے ۔ اندن ۔ ہر روز (5) بلائے ۔ مصیبت۔ پوہے نہ مائے ۔ دنیاوی دلت متاثر نہ کر سکے (6) ساس ۔ گراس۔ ہر سانس ہر لقمہ ۔ جاگ سوئے ۔ بیدار د حفتن ۔ سوتے جاگتے ۔ سنجوگ۔ خوش قسمتی سے ملتا ہے (7) تجھ بھار۔ گناہوں کا بوجھ ۔ سوسمرن ۔ وہ عبادت ۔ ادھار۔ آصرا۔ لنت۔ آخرت۔ تنت نہ منت ۔ جادو۔ تعویذ ۔ ٹونے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان ایسی عبادت بندگی و ریاضت کر دل میں کونکیہ بغیر عبادت وریاضت یا بندگی دنیاوی یا بندیوں سے آزادی حاصلنہیں ہو سکتی (1) رہاؤ۔ جس کے یاد کرنے سے نجات حاصل ہوتی ہے ۔ بہشت ملتی ہے دنیا میں بھٹکتا نہیں پڑتا ۔ بیخوفی میں شادیانے ہوتے ہیں اور لگا تار بابے بجتے ہیں (1) جس کے یاد سے دشواریاں مٹ جاتی ہیں۔ رکاوٹیں دور ہوجاتی ہیں۔ زندگی کی برائیوں و بدیوں اور بدکاریوں کا بوجھ ختم ہوجاتا ہے اسے سجدہ کیجیئے سر جھکائیں تاکہ تیرا تناسخ یا آواگون ختم ہوجائے نہ آئے (2) جس کے یا د سے خوشیاں محسوس ہوسکون ملے جس سے ذہن روشن ہوجائے روشنی ملے تو ذہن ہو جائے جس سے انسان عامر ہوجاتا ہے اور عالم کو صدیوی بناتا ہے ۔ شہوت و غصہ جو اخلاق روحانیت کے لئے زہر قاتل ہے ختم کر دیتا ہے (3) جس کی یاد ویاض سے انسان بلند اخلاق ہوجاتا ہے اسے گلے کاہا ر بناؤ۔ بھلاؤنا رحمت مرشد سے کامیابی حاصل ہوگی ۔ (4) جس کی یادوریاض سے محتاجی مٹ جاتی ہے ۔ اپنے گھر بیفکر ہوکر سوتا ہے ۔ ذہنی سکون پاتا ہے خوشیاں حاصل ہوتی ہیں ایسی یادوریاض جو مانند آبحیات ہے ہر وقت کیجئے ۔ (5) جس کی یادوریاض سے مصبیتیں وآقات ختم ہوتی ہیں ۔ جس کے یادوریاض سے دنیاوی دولت اثر انداز نہیں ہوتی ۔ اے انسان ہر وقت ایسی یادوریاض کیجئے ۔ ایسی یاد وریاض سچے مرشد سے حاصل کر (6) روز وشب یاد وریاض عبادت بندگی خدا کر۔ اٹھتے بیٹھتے ہر سانس ہر لقمہ یاد کر سوتے اور بیداری میں یاد کا لطف لے الہٰی حمدوثناہ خوش قسمتی سے ملتی ہے (7)جس یا دوریاض سے گناہوں برائیوں بدیوں بدکاریوں کا بوجھ مٹ جاتا ہے ۔ اس الہٰی نام سچ حق و حقیقت کو اپنی زندگی کا آسرا بنا ۔ کبیر کہتاہے کہ خدا کے اوصاف بیشمار اور لا انتہا ہیں کوئی دوسرا جادو تعویز گنڈے یا دوسر کوئی حیلہ اس کے ساہمنے بے اثر ہے ۔
رامکلیِ گھرُ ੨ بانھیِ کبیِر جیِ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
بنّدھچِ بنّدھنُ پائِیا ॥
مُکتےَ گُرِ انلُ بُجھائِیا ॥
جب نکھ سِکھ اِہُ منُ چیِن٘ہ٘ہا ॥
تب انّترِ مجنُ کیِن٘ہ٘ہا ॥੧॥
پۄنپتِ اونمنِ رہنُ کھرا ॥
نہیِ مِرتُ ن جنمُ جرا ॥੧॥ رہاءُ ॥
اُلٹیِ لے سکتِ سہارنّ ॥
پیَسیِلے گگن مجھارنّ ॥
بیدھیِئلے چک٘ر بھُئنّگا ॥
بھیٹیِئلے راءِ نِسنّگا ॥੨॥
چوُکیِئلے موہ مئِیاسا ॥
سسِ کیِنو سوُر گِراسا ॥
جب کُنّبھکُ بھرِپُرِ لیِنھا ॥
تہ باجے انہد بیِنھا ॥੩॥
بکتےَ بکِ سبدُ سُنائِیا ॥
سُنتےَ سُنِ منّنِ بسائِیا ॥
کرِ کرتا اُترسِ پارنّ ॥
کہےَ کبیِرا سارنّ ॥੪॥੧॥੧੦॥
لفظی معنی:
بندھچ ۔ غلام بنانے والی دنیاوی دولت ۔بندھن پائیا ۔ غلام بنائیا۔ مکتے گر۔ غلامی سے آزاد مرشد۔ اتل ۔ آگ۔ مراد ۔ خواہشات کی آگ۔ بجھائیا۔ بجھائی ۔ نکھ سکھ ۔ نا خن سے لیکر سرتک۔ ایہہ من چینا۔ اس من کی اصلیت یا حقیقت کو سمجھا۔ تب انتر مجن کینا۔ تب اندرونی غسل کیا مراد ذہن صاف کیا مراد حقیقت پر آمادہ کیا (1) پون پت ۔ ہوا کا مالک ۔ انمن۔ مکمل خوشی میں۔ کھر ۔ اعلے حالت۔ میرت۔ موت ۔ جنم ۔پیدائش۔ جرا۔ بڑھاپا (1) رہاؤ۔ الٹی لے ۔ الٹ کر ۔ سکت ۔ ہوش خیال۔ سہار۔ سہارا۔ پیسلے ۔ پڑتا ہے ۔ گگن ۔ آسمان مراد ذہن۔ مجھار۔ میں۔ بیدھیلے ۔ بندھا گیا۔ چکر بھونگا۔ ناڑیوں یا شریانوں کے چکر میں۔ بھیٹیلے ۔ بھینٹ ہوتی ہے ملاپ ہوتا ہے ۔ راتے ننگا ۔ بلا شک و شہبات ۔ بے فکر (2) چو کیئلے ۔ مٹائیا۔ موہ پیاسا۔ تشنگی اور محبت۔ سس۔ چاند ۔ سور۔ سورج ۔ گرا سا ۔ لقمہ ۔ مرا د برائیوں بدیوں کی آگ پر قابون پائیا ۔ کنبھک ۔ سانس روکنا۔ بھر پر ۔ مکمل طور پر ۔ انحد۔ لگاتر ۔ باجے بینا۔ تو شہنائیاں بجتی ہیں (3) بگننے ۔ ہدایات کار ۔ بک ۔ بول کر۔ سبد۔ کلام۔ سنتے ۔ سننے والے نے من بسائیا۔ دل میں بسائیا ۔ کر کرتا۔ ایسا کرکرکے ۔ اترس پار۔ کامیابی حاصل کی ۔ سار۔ حقیقت ۔ اصلیت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
روحانی و ذہنی سکون ہی اور ذہنی خوشی خوشبا شی زندگی کی بلندی اور بلندی اور بلند حالت ہے ۔ اس حالت میں موت و پیدائش اور بڑھاپا اثر انداز نہیں ہوتا (1) رہاؤ۔ دنیاوی دولت کی غلامی پر رو ک لگا دی غلام بنالیا ۔ آزاد مرشد نے خواہشات کی آگ بجھا دی اور ناخن سے لیکر سر تک مراد ہر طرح کی حالات زندگی اور قلب کی تحقیق کی سمجھا اور اندرونی میں نفس و ذہن کو پاک کیا (1) اب دنیاوی دولت کا سہارا الٹ کر ذہن نشین ہوگیا ہوں بھٹکن پر روک لگ گئی بھٹکن بند ہوئی اور الہٰی وصل نصیب ہوا (2) دنیاوی محبت کی امیدیں ختم ہو گئیں۔ سکن نے غصے اور ذہنی گرمی کو ختم کر دیا ۔ جب زندگی کا تالاب اوصاف سے بھر جاتا ہے یکسوئی اور الہٰی وصل وملاپ حاصل ہوجاتا ہے ۔ تو ذہنی وروحانی سنگیت ہوتے لگتے ہیں (3) کبیر صاحب جی فرماتے ہیں کہ اس ذہنی و روحانی انقلاب میں ایک پوشیدہ راز ہے ۔ کہ واعظ کندہ مرشد نے جسے اپنا کلام سنائیا اگر اسنے سننے والے نے ذہن نشین کر لیا تو ایسا کرنے والے نے زندگی کامیاب بنالی ۔
چنّدُ سوُرجُ دُءِ جوتِ سروُپُ ॥
جوتیِ انّترِ ب٘رہمُ انوُپُ ॥੧॥
کرُ رے گِیانیِ ب٘رہم بیِچارُ ॥
جوتیِ انّترِ دھرِیا پسارُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہیِرا دیکھِ ہیِرے کرءُ آدیسُ ॥
کہےَ کبیِرُ نِرنّجن الیکھُ ॥੨॥੨॥੧੧॥
لفظی معنی:
جوت سرو پ ۔ صورت نورانی ۔ روشنی کی شکل۔ برہم انوپ ۔ انوکھا خدا۔ گیانی ۔ عالم ۔ علم جاننے والے برہم وچار۔ قدرت کا خیال۔ جولی اندر دھرپا پسار ۔ اس روشنی میں دنیا کا پھیلا ؤ بھرا یا بنائیا ہوا ہے (1) رہاؤ۔ آولین ۔ سلام۔ آداب۔ سجدہ۔ نرنجن۔ بیداغ۔ پاک۔ الیکھ ۔ اعداد و شمار سے بعیعد۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے عال خدا کا خیال کر سمجھ کر اس نے ساری قائنات قدرت اپنے نور سے پید اکی ہے (1) رہاؤ۔ یہ چناد اور سورج اس خد اکی ہی نورانی شکل وصورت ہے اس روشنی میں انوکھا خدا بستا ہے (1) کبیر کافرمان ہے ۔ میں اس ہیرے کا دیدار کرکے اس کے آگے سر جھکاتا ہوں سجدہ کرتا ہوں سر تسلیم خم کرتا ہوں خدا پاک ہے بیداغ ہے اور اعداد و شمار سے بعید ہے ۔
دُنیِیا ہُسیِیار بیدار جاگت مُسیِئت ہءُ رے بھائیِ ॥
نِگم ہُسیِیار پہروُیا دیکھت جمُ لے جائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
نیِٹ਼بُ بھئِئو آبُ آبُ بھئِئو نیِٹ਼با کیلا پاکا جھارِ ॥
نالیِئیر پھلُ سیبرِ پاکا موُرکھ مُگدھ گۄار ॥੧॥
ہرِ بھئِئو کھاںڈُ ریتُ مہِ بِکھرِئو ہستیِٹ਼ چُنِئو ن جائیِ ॥
کہِ کمیِر کُل جاتِ پاںتِ تجِ چیِٹیِ ہوءِ چُنِ کھائیِ ॥੨॥੩॥੧੨॥
لفظی معنی:
بیدار ۔ خبردار۔ سمجھے ہوئے ۔ جاگت۔ سمجھتے ہوئے ۔ مسیئت ۔ لوٹے جا رہے ہیں۔ نگم۔ دید۔ ہوشیار پہرویا۔ ہوشیار پہرا یدار (1) رہاؤ۔ نینب۔ نیم۔ آنب۔ آم۔ بھیو ۔ ہوا۔ کیلا۔ جھاری ۔ سیر ۔ صنبل۔ مورکھ ۔ بیوقوف۔ مگدرھ ۔ جاہل۔ گنوار۔ نادان۔ (1) ہر ۔ خدا۔ بھیو ۔ کھانڈ ریت میہہ۔ خدا جیسے کھانڈ ریت میں ہو ۔ بکھ یو ۔ ملی ہوئی ۔ ہسیت ۔ ہاتھی ۔ چنیو ۔ چننے سے ۔ چن کر ۔ کل۔ خاندان۔ جات۔ فرقہ ۔ پانت ۔ خاندان۔ چیٹی ۔ چیونٹی کیڑمی۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دنیا کے لوگوں ہوشیار رہو بیدار ہو بیدار ہوتے ہوئے بھی لٹ رہے ہو۔ ویدوں شاشتروں اورمذہبی کتابوں کی رہنمائی کے باوجود جو محافظ ہیں۔ کے باوجود گناہگاریوں میں ملوث ہو (1) رہاؤ۔ نیم آم ہوگیا اور آم نیم ہو رہا ہے اور کیلا جھاڑیاں بن رہا ہے معلوم ہوتا ہے اور سنبل کے پھل کونارئل سمجھ رہیں (1) خدا کو اس طرح سے سمجھو جیسے کھانڈ ریت میں ملی ہوئی ہو لہذا اس کھانڈ کو ہاتھی نہیں کھا سکتا نہ چن سکتا ہے ۔ اس طرح سے مغرور اور تکبر بھر انسان الہٰی وصل و دیدار نہیں پا سکتا جس میں اونچی ذات اونچے خاندان اور فرقے کا گھمنڈ وغرور ہو اے کبیر یہ بتادے ۔
نوٹ: ( مدوعا ومقصد ) ویدوں و شاشتروں نے لوگوں کو اونچی ذات و خاندان کے وہم وگمان میں ڈال کر مغرور بناتا ہے جو خدا سے دور لیجاتا ہے )
بانھیِ نامدیءُ جیِءُ کیِ رامکلیِ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
آنیِلے کاگدُ کاٹیِلے گوُڈیِ آکاس مدھے بھرمیِئلے ॥
پنّچ جنا سِءُ بات بتئوُیا چیِتُ سُ ڈوریِ راکھیِئلے ॥੧॥
منُ رام ناما بیدھیِئلے ॥
جیَسے کنِک کلا چِتُ ماںڈیِئلے ॥੧॥ رہاءُ ॥
آنیِلے کُنّبھُ بھرائیِلے اوُدک راج کُیارِ پُرنّدریِۓ ॥
ہست بِنود بیِچار کرتیِ ہےَ چیِتُ سُ گاگرِ راکھیِئلے ॥੨॥
منّدرُ ایکُ دُیار دس جا کے گئوُ چراۄن چھاڈیِئلے ॥
پاںچ کوس پر گئوُ چراۄت چیِتُ سُ بچھرا راکھیِئلے ॥੩॥
کہت نامدیءُ سُنہُ تِلوچن بالکُ پالن پئُڈھیِئلے ॥
انّترِ باہرِ کاج بِروُدھیِ چیِتُ سُ بارِک راکھیِئلے ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
آنیلے۔ لائیا۔ کا گھر۔ کاغذ ۔ آکاس مدھے بھرمیئلے ۔ آسمان میں اڑتا پھرتا ہے ۔ چیت۔ دل یا من۔ ڈوری راکھئلے ۔ دل ڈوری میں رکھتا ہے (1) بیدھیلے ۔ باندھ ۔ مانڈئیلے ۔ لگایا ہوا۔ (1) رہاؤ۔ کنبھ ۔ گھرآ۔ اودک ۔ پانی ۔ راج کوآر ۔ نوجوان دو شیزائیں (2) مندر ۔گھر ۔ دوآر۔ دروازے ۔ چیت سو بچھر ارا رکھئلے ۔ مگر ۔ دل بچھڑ ے میں رکھی ہے (3) پالن پنگھوڑھا۔ پوڈیلے ۔ ڈالتی ہے ۔ کاج برودھی ۔ کام کرتی ہے ۔ راکھئلے ۔ رکتھی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مثال دیکر سمجھاتے ہیں ہاتھ کار میں دل یار میں ۔ مراد کاروبار کرتے ہوئے خدا دل میں بساؤ۔
جیسے سنار لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے دل سونے میں لگا ہوا ہے ۔ ایسے ہی میرے دل میں خدا بستا ہے خدا کا نام بساتا ہے (1) رہاؤ۔ بچہ کاغذ لاتا ہے کاغذ کاٹ کر گڈی یا پتنگ بناتا ہے ۔ پتنگ آسمان میں اُڑتا ہے وہ دوستوں سے باتیں تو کرتا ہے مگر دل میں پتگ کا خیال ہے (1) نوجوان دوشزائیں گھروں سے پانی بھرتی اور لاتی ہیں ہنستی کھیلتی اور باتیں کرتی ہیں۔ مگر دل گھڑے میں ہوتا ہے (2) گھر ایک ہے ۔ جس کے دس دروازے ہیں چرواہا گیو چرانے کے لئے دور درواز کھیتوں میں چلا جاتا ہے ۔ گائے چرتی ہے مگر دل بچھڑے میں ہوتا ہے (3) نا مدیو کہتا ہے اے تروچن سن ماں بچے کو پنگھو ڑے یا جھولہے میں ڈال کر اندا اور باہر کام کرتی پھرتی ہے مگر خیال بچے میں رکھتی ہے ۔
بید پُران ساست٘ر آننّتا گیِت کبِت ن گاۄئُگو ॥
اکھنّڈ منّڈل نِرنّکار مہِ انہد بینُ بجاۄئُگو ॥੧॥
بیَراگیِ رامہِ گاۄئُگو ॥
سبدِ اتیِت اناہدِ راتا آکُل کےَ گھرِ جائُگو ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِڑا پِنّگُلا ائُرُ سُکھمنا پئُنےَ بنّدھِ رہائُگو ॥
چنّدُ سوُرجُ دُءِ سم کرِ راکھءُ ب٘رہم جوتِ مِلِ جائُگو ॥੨॥
تیِرتھ دیکھِ ن جل مہِ پیَسءُ جیِء جنّت ن ستاۄئُگو ॥
اٹھسٹھِ تیِرتھ گُروُ دِکھاۓ گھٹ ہیِ بھیِترِ ن٘ہ٘ہائُگو ॥੩॥
پنّچ سہائیِ جن کیِ سوبھا بھلو بھلو ن کہاۄئُگو ॥
ناما کہےَ چِتُ ہرِ سِءُ راتا سُنّن سمادھِ سمائُگو ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
آننتا۔ بیشمار ۔ نہ گاوؤگو۔ نہ گاؤں گا۔ اکھنڈ۔ لافناہ ۔ اکھنڈ منڈل۔ لافناہ ٹھکانہ ۔ نہ نکار۔ ایسا خدا جسکا وجود نہیں جسم نہیں۔ حجم نہیں۔ آکار نہیں۔ انحد بین ۔ لگاتار بجنے والی بین یا باجہ (1) بیراگی ۔ طارق الدنیا۔ سبد۔ کلام۔ اتیت۔ لا تعلق ۔ مادیاتی عالم۔ انا حدراتا ۔ خدا میں محو ومجذوب ۔ آکل۔ بلا خاندان و ذات (1) رہاؤ۔ ( اڑا ) ایک ناڑی یا شریان ناک کے آغاز سے لیکر ریڈھ کی ہڈی سے لیکر دماغ تک پہنچتی ہے ۔ نانک کے دائیں طرف ہے اور دوسری باتیں طرف ( سکھمنا) پنگلا طرف ہے ۔ جو اسطرح سےد ماغ تک پہنچتی ہے ۔ پونے بندھ ۔ ہوا چڑھائی ۔ رہاؤ گو۔ چھوڑ دینگے ۔ چند۔ سورج۔ اڑا۔ وپنگلا۔ دائیں۔ باتیں نانک کے ساتھ کی ناڑیاں۔ سم۔ برابر۔ برہم جوت ۔ الہٰی نور (2) بیسیو۔ پڑاؤ۔ جیئہ جنت سناؤ وگو ۔ جانداروں کو تکلیف دو۔ گھٹ ہی بھیتر۔ دلمیں ہی (3) پنچ سہائی۔ مقبول عام لوگوں کی اداد۔ سوبھا ۔ شہرت۔ بھلو بھلو۔ نیک ۔ چت ہر سیو راتا۔ جب دلمیں پیار خدا کا۔ سن سمادھ ۔ یکسوئی ۔ ذہنی و روحانی یکسوئی ۔ذہن میں دوسرے خیالات سے اختراز
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی محبت میں حمدخدا کی کرتا ہوں ۔ کلام سے متاثر ہوکر محو ومجذو ب اس بغیر ذات و خاندان خدا کا وصل وحضوری حاصل کر لی ہے (1) رہاؤ۔ اب مجھے ویدوں شاشتروں اور مذہبی کتابوں کی نظمیں گانے کی ضرورت نہیں رہی کیونکہ لافناہ لا محدو بے جسم و حجم والے خدا کی حمدوثناہ لگاتار کر رہا ہوں (1) اب اڑا پنگلا اور سکھنا اور سنا روکنا چھوڑ دیا ہے اور اڑا پنگلا کو ایک سامجھتا ہوں اور الہٰی نور میں محو ومجذوب ہوں (2) اب میں نہ زیارت گاہوں پر جاکر غسل کرتاہوں نہ پانی میں پڑک جانداروں کو ایز پہچاتا ہوں اب مجھے میرے مرشد نے میرے اندر اڑسٹھ ( سر) زیارت گاہوں کا دیدار کر ادیتا ہے اور اب اپنے اندر ہی غسل کرتا ہوں (3) اب نہ مجھے لوگوں سے شہرت حاصل کر نے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے نہ مجھے یہ غرض ہے کہ لوگ مجھے نیک کہیں۔ نامدیوں کہتا ہے اب میرے دل میں خدا بس گیا ہے اور یکسو ہوگیا ہوں۔
ماءِ ن ہوتیِ باپُ ن ہوتا کرمُ ن ہوتیِ کائِیا ॥
ہم نہیِ ہوتے تُم نہیِ ہوتے کۄنُ کہاں تے آئِیا ॥੧॥
رام کوءِ ن کِس ہیِ کیرا ॥
جیَسے ترۄرِ پنّکھِ بسیرا ॥੧॥ رہاءُ ॥
چنّدُ ن ہوتا سوُرُ ن ہوتا پانیِ پۄنُ مِلائِیا ॥
ساستُ ن ہوتا بیدُ ن ہوتا کرمُ کہاں تے آئِیا ॥੨॥
کھیچر بھوُچر تُلسیِ مالا گُر پرسادیِ پائِیا ॥
ناما پ٘رنھۄےَ پرم تتُ ہےَ ستِگُر ہوءِ لکھائِیا ॥੩॥੩॥
لفظی معنی:
کرم۔ اعمال۔ کائیا۔ جسم۔ کون۔ کون (1) کوئی نہ کسی ہی کیرا۔ کسی کا کوئی نہ تھا۔ ترور ۔ شجر ۔ پنکھ ۔ پرندہ ۔ بسیرا۔ رہائش (1)ر ہاؤ۔ پانی پون ملائیا پانی اور ہوا خدا میں تھی ۔ مرا د نہ پانی تھا نہ ہوا تھی (2) کھیچر۔ سانس چڑھانا۔ بھوچر۔ اتارنا۔ تسلی مالا۔ گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ ناماپر نوے ۔ نامویدو عرض گذارتا ہے ۔ ستگر ہوئے لکھئیا۔ سچے مرشد نے سمجھائیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا ۔ کوئیکسی کا امداد نہیں ۔ انسان ہے جیسے پرندے کسی درخت پر اپنا ٹھکانہ بنا لیتے ہیں (1) رہاؤ۔ جب نہ ماں تھی اور نہ باپ تھا نہ اعمال تھے نہ جسم تھا ۔ تب کس جگہ سے کوئی پیدا ہو سکتا ہے (1) جب نہ چاند تھا نہ سورج تھا اور نہ ہوا اور پانی تھا ۔ نہ دید اور شاشتر تھے تو اعمال کہاں ہوتے (2) کوئی سانس چڑھانے اتارنے میں کوئی تسلی کی مالا پہننے میں راہ نجات اور وصل خدا سمجھتا ہے مگر رحمت مرشد سے ملتا ہے نامدیوں بیان کرتا ہے ۔ سچا مرشد بناتا ہے ۔ کہ اصل حقیقت بلند ہستی خدا ہے جو امداد ی اور کامیابی بخشنے والا ہے ۔
رامکلیِ گھرُ ੨॥
بانارسیِ تپُ کرےَ اُلٹِ تیِرتھ مرےَ اگنِ دہےَ کائِیا کلپُ کیِجےَ ॥
اسُمیدھ جگُ کیِجےَ سونا گربھ دانُ دیِجےَ رام نام سرِ تئوُ ن پوُجےَ ॥੧॥
چھوڈِ چھوڈِ رے پاکھنّڈیِ من کپٹُ ن کیِجےَ ॥
ہرِ کا نامُ نِت نِتہِ لیِجےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گنّگا جءُ گوداۄرِ جائیِئےَ کُنّبھِ جءُ کیدار ن٘ہ٘ہائیِئےَ گومتیِ سہس گئوُ دانُ کیِجےَ ॥
کوٹِ جءُ تیِرتھ کرےَ تنُ جءُ ہِۄالے گارےَ رام نام سرِ تئوُ ن پوُجےَ ॥੨॥
اسُ دان گج دان سِہجا ناریِ بھوُمِ دان ایَسو دانُ نِت نِتہِ کیِجےَ ॥
آتم جءُ نِرمائِلُ کیِجےَ آپ برابرِ کنّچنُ دیِجےَ رام نام سرِ تئوُ ن پوُجےَ ॥੩॥
منہِ ن کیِجےَ روسُ جمہِ ن دیِجےَ دوسُ نِرمل نِربانھ پدُ چیِن٘ہ٘ہِ لیِجےَ ॥
جسرتھ راءِ ننّدُ راجا میرا رام چنّدُ پ٘رنھۄےَ ناما تتُ رسُ انّم٘رِتُ پیِجےَ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
بنارسی ۔بنارس میں۔ تب کرے الٹ ۔ پٹھا لٹک کر تپسیا کرے ۔ تیرتھ مرے ۔ زیارت گاہوں پر موت۔ اگن وہے ۔ آگ میں اپنے آپ کو جلائے ۔ کائیا کلپ کیجے ۔ جسمانی طور پر اپنی جسمانی حالت کو بہتر بنائے ۔ سمید جگ ۔ ایسا جگ جس میں گھوڑے کا گوشٹ ڈالا جاتا ہے ۔ سونا گربھ دان دیجے ۔ سونا چھپا کر خیرات میں دیا جائے ۔ رام نام سر تیو نہ پوجے ۔ تب بھی خدا کے نام سچ و حقیقت کے برابرت ہوا (1) پاکھنڈی ۔ دکھاوا کر نے والے ۔ کپت۔ جھڑا۔ نتیہہ نت۔ ہر روز (1) رہاؤ۔ گوداور ۔ ایک ندی جو پوربی گھاٹ سے نکل کر بنگھال کی کھاری سمندرمیں گرتی ہے ۔ کبھ ۔ ایک میلہ ۔ جو بار ہ سال بعد لگتا ہے ۔ کیدار ایک ہندو وزیار گاہ ہے ۔ گومتی ۔ ایک ندی جو پیلی بھیت سے نکل کر ضلع کے شاہجان پر کی جھیل سے نکل کر 500 میل پر سید پور ضعلل غاز ی پر گنگا میں جا ملتی ہے ۔ گومتی نام کی ایک ندی دوآراولی پاس بھ ہے ۔ سہس گیودان ۔ ہزاروں گائیں خیرتا۔ کوٹ۔ کروڑوں۔ تن۔ جیو ہواے گارے ۔ ہمالیہ پہاڑ پر برف میں دباوے (2) اس ۔ گھوڑ۔ گج ۔ ہاتھ ۔ سیج ۔ خوابگاہ ۔ ناری ۔ عورت ۔ بھوم۔ زمین۔ ایسو دان۔ ایسی خیرات ۔ کنچن۔ سونا (3) روس۔ غصہ ۔ دوس۔ الزام۔نرمل۔ پاک۔ نربان۔ رتبہ نجات۔ دوس۔ الزام۔ نرمل۔ پاک۔ نربان۔ رتبہ نجات۔ چین۔پہچان۔ جسرتھ رائے ۔ راجا جسرتھ۔ پر نوے بیان کرتا ہے ۔ تت رس انمرت پیجے ۔ حقیقت کا مزہ ۔ انمرت ۔ سیجے ۔ آب حیات ۔ پیو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے پاکھنڈی دکھوا کرنے والے من گھڑا نہ کر جھگڑا کرنا چھوڑ کر خدا کی عبادت وریاضت کر ۔ (1) رہاؤ۔ اگر کوئی کانسی یا بنارس جاکر الٹا ہوکر تپسیا کرتا ہے ۔ زیارت گاہ پر جاکر فوت ہوجاتا ہے آگ میں جلتا ہے ۔ یا اپنے جسم کو دوائیوں یا جوگ کی کوشتوں سے اپنی عمر لمبی کر لیتا ہے یا گھوڑے کی قربانی دینے دالا یکگئہ کرتا ہے یا پوشیدہ طور پر سونا خیرات کرتا ہے ۔ تب بھی ان سے سب کا ثواب الہٰی نام سچ حق و حقیقت کی یادوریاض کے برابر ثواب نہیں(1)
کنبھ کے میلے پر جانا گنگا یا گود اوری یا کہدار ناتھ کیا زیارت گومتی ندی کے کنارے ہزاروں گئوں کی خیرات کرنا اور کروڑوں بار زیارت گاہوں کی زیارت کرنا اپنے آپ ہمالیہ کی برف مین سڑنے کا ثواب الہٰی نام کی یاد کے برابر نہیں (2) اگر گھوڑے یا ہاتھی دان کئے جائیں اپنی بیوی خیرات میں دیدی جائے اور زمین خیرات کرد ی جائے اور ہمیشہ ایسا دان کرتے رہو اپنے آپ کو خیرات میں دیدو اور اپنے وزن جتنا سونا خیرات کر دو یہ سارے کام اور ثواب الہٰی نام کے ثواب کے برابر نہیں (3) اگر ایسے ہی کام کرتے رہنا ہے ہمیشہ تو گلہ نہیں الزام نہیں لگاتا۔ الہٰی کوتوال پر نجات حاصل نہ ہوگی ۔ اے انسان پاک خدا کی پہچان کرنا مدیوں عرض گذارتا ہے ۔ سارے لطفوں کی بنیاد الہٰی نام سچ حق و حقیقت ہی خدا ہے ۔
رامکلیِ بانھیِ رۄِداس جیِ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
پڑیِئےَ گُنیِئےَ نامُ سبھُ سُنیِئےَ انبھءُ بھاءُ ن درسےَ ॥
لوہا کنّچنُ ہِرن ہوءِ کیَسے جءُ پارسہِ ن پرسےَ ॥੧॥
دیۄ سنّسےَ گاںٹھِ ن چھوُٹےَ ॥
کام ک٘رودھ مائِیا مدُ متسر اِن پنّچہُ مِلِ لوُٹے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہم بڈ کبِ کُلیِن ہم پنّڈِت ہم جوگیِ سنّنِیاسیِ ॥
گِیانیِ گُنیِ سوُر ہم داتے اِہ بُدھِ کبہِ ن ناسیِ ॥੨॥
کہُ رۄِداس سبھےَ نہیِ سمجھسِ بھوُلِ پرے جیَسے بئُرے ॥
موہِ ادھارُ نامُ نارائِن جیِۄن پ٘ران دھن مورے ॥੩॥੧॥
لفظی معنی:
پڑھیئے ۔ پڑھنے سے ۔ گنیئے ۔ سوچنے سمجھنے خیال آرائی کرنے ۔ سنیئے ۔ سنتے پر ۔ انبھو ۔ ذہنی سمجھ ۔ بھاؤ۔ پیار۔ درسے ۔ دیدار (1) دیو۔ فرشتہ ۔ کنچن۔ سونا۔ پارسیہہ۔ پارسی ۔ ایک ایسا پتھر جس کے چھونے سے لوہا سونا بن جاتا ہے ۔ پر سے چھوہ حاصل نہ ہو (1) سنسے ۔ فکر ۔ خوف۔ گانٹھ ۔ مسلے کا۔ حل۔ سمجھ نہ ائے ۔ کام ۔ شہوت۔ کرودھ۔ غصہ ۔ مائیا مد۔ دولت کا غرور یا تکبر ۔ منسر۔ حسد (1) رہاؤ۔ دو کب ۔ بھاری شاعر۔ کلین ۔ اچھے خاندانی ۔ پنڈت۔ عالم فاضل۔ کیہہنہ ناسی ۔ کبھی ختم نہیں ہوتی ۔ گیانی ۔ دنشور۔ گنی ۔ با اوصاف۔ سور۔ سورمے ۔ بہادر۔ داتے ۔ خیرات کرتے والے ۔ دانی ۔ ایہہ بندھ ۔ یہ سمجھ ۔ ناسی ۔ ختم نہیںہوتی (2) بھول۔ گمراہ ۔ بورے ۔د یوانے ۔ ادھار۔ آسرا۔ نام نارائن۔ الہٰی نام۔ جیون پران۔ زندگی اور سانسوں ۔ دھن۔ سرمایہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا ۔ شہوت غصہ دولت کی محبت و غرور اور حسد پانچوں بدعتوں نے میری روحانیت یا اخلاق مٹا دیا ہے ۔ جس سے میرا الہٰی خوف وہراس دور نہیں ہوا (1) رہاؤ۔ خدا کا نام پڑھتے ہیں سنتے ہیں۔ اسے سوچتے سمجھتے ہیں مگر نہ احساس ہوتا ہے نہ پیار س کی چھو نہیں ہوتی سونا نہیں بنتا مراد جب تک اسے پار ساؤں خڈا سیدوں کی محبت و قربت حاصل نہیں ہوتی مرشد کا وصل حاصل نہیں ہوتا وہ با اخلاق انسان نیک اور پارساں نہیں ہو سکتا (1) کبھی یہ مغروری نہیں مٹی کہ ہم بھاری مشہور شاعر ہیں ہم عالم فاضل ہیں۔ ہم اچھے خاندان سے ہیں ہم لوگ جاننے والے جوگی اور طارق ہیں دانشور بااوصاف بہادر اور خیرات کرنے والے ۔ سخی ہیں یہ عقل اور سمجھ ذہن سے خارج نہیں ہوتی کبھی (2) اے رویداس بتادے ۔ کہ سارے ہی دیوانون کی طرح گمراہ ہو رہے ہیں سمجھتے نہیں۔ مجھے تو الہٰی نام سچ حق و حقیقت کا آسرا و سہارا ہے یہی میری زندگی اور سانسوں کی دولت و سرمایہ ہے ۔
رامکلیِ بانھیِ بینھیِ جیِءُ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
اِڑا پِنّگُلا ائُر سُکھمنا تیِنِ بسہِ اِک ٹھائیِ ॥
بینھیِ سنّگمُ تہ پِراگُ منُ مجنُ کرے تِتھائیِ ॥੧॥
سنّتہُ تہا نِرنّجن رامُ ہےَ ॥
گُر گمِ چیِنےَ بِرلا کوءِ ॥
تہاں نِرنّجنُ رمئیِیا ہوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دیۄ ستھانےَ کِیا نیِسانھیِ ॥
تہ باجے سبد اناہد بانھیِ ॥
تہ چنّدُ ن سوُرجُ پئُنھُ ن پانھیِ ॥
ساکھیِ جاگیِ گُرمُکھِ جانھیِ ॥੨॥
اُپجےَ گِیانُ دُرمتِ چھیِجےَ ॥
انّم٘رِت رسِ گگننّترِ بھیِجےَ ॥
ایسُ کلا جو جانھےَ بھیءُ ॥
بھیٹےَ تاسُ پرم گُردیءُ ॥੩॥
دسم دُیارا اگم اپارا پرم پُرکھ کیِ گھاٹیِ ॥
اوُپرِ ہاٹُ ہاٹ پرِ آلا آلے بھیِترِ تھاتیِ ॥੪॥
جاگتُ رہےَ سُ کبہُ ن سوۄےَ ॥
تیِنِ تِلوک سمادھِ پلوۄےَ ॥
بیِج منّت٘رُ لےَ ہِردےَ رہےَ ॥
منوُیا اُلٹِ سُنّن مہِ گہےَ ॥੫॥
جاگتُ رہےَ ن الیِیا بھاکھےَ ॥
پاچءُ اِنّد٘ریِ بسِ کرِ راکھےَ ॥
گُر کیِ ساکھیِ راکھےَ چیِتِ ॥
منُ تنُ ارپے ک٘رِسن پریِتِ ॥੬॥
کر پلۄ ساکھا بیِچارے ॥
اپنا جنمُ ن جوُئےَ ہارے ॥
اسُر ندیِ کا بنّدھےَ موُلُ ॥
پچھِم پھیرِ چڑاۄےَ سوُرُ ॥
اجرُ جرےَ سُ نِجھرُ جھرےَ ॥
جگنّناتھ سِءُ گوسٹِ کرےَ ॥੭॥
چئُمُکھ دیِۄا جوتِ دُیار ॥
پلوُ انت موُلُ بِچکارِ ॥
سرب کلا لے آپے رہےَ ॥
منُ مانھکُ رتنا مہِ گُہےَ ॥੮॥
مستکِ پدمُ دُیالےَ منھیِ ॥
ماہِ نِرنّجنُ ت٘رِبھۄنھ دھنھیِ ॥
پنّچ سبد نِرمائِل باجے ॥
ڈھُلکے چۄر سنّکھ گھن گاجے ॥
دلِ ملِ دیَتہُ گُرمُکھِ گِیانُ ॥
بینھیِ جاچےَ تیرا نامُ ॥੯॥੧॥
لفظی معنی:
تین ناڑیاں ۔ اڑا۔ پنگلا اور سکھنا ان تینوں ناڑیوں کا نام ہے ۔ جو گنگا ۔ جمنا۔ اور سر ستی ندی کی مانند ہیں انکو ان دریاوں سے تشبیح دی ہے ۔ جو ذہن میں جاتی ہیں۔ جسے پر یاگ کے سنگم جہاں تینوں کا میل ہے جس طرح ان کے سنگم کو متبرک مانا جاتا ہے ۔ اسطرح سے ذہن بھی جسم کا خاص اہمیت کا حائل ہے جسے دسواں دوآر اور الہٰی جائے مسکین ماناجاتا ہے من مجن کرے تتھائی ۔ دل وہاں غسل کرتا ہے (1) اے عاشقان الہٰی سنتہو ۔ تہاں۔ وہاں۔ نرنجن رام۔ پاک۔ خدا۔ گر گم۔ مرید مرشد ہوکر۔ چینے ۔ پہچان کرتا ہے ۔ تہاں۔ وہاں (1) رہاؤ۔ دیو ستھانے ۔ الہٰی جائے سکونت ( وہاں )باجے سبد اانا حدبانی ۔ وہاں روحانی سنگیت کے ساز بجتے ہیں۔ لگاتار۔ جو بغیر بجائے بجتے ہیں۔ ساکھی ۔ علم کے حصول سے ۔ جاگی ۔ بیداری ۔ گورمکھ جانی ۔ مرید مرشد ہوکر سمجھ آتی ہے (2) اپجے گیان۔ سمجھ آتی ہے ۔ درم چھجے ۔ بد عقلی ختم ہوتی ہے ۔ انمرت رس گگنتر بھیجے ۔ آب حیات کے لطف سے ذہن تربتر مراد متاثر ہوتا ہے ۔ بھیو۔ بھید۔ راز۔ کلا ۔ ہنر۔ تاس ۔ اسے ۔ بھیٹے ۔ ملاپ ہوتا ہے ۔ پرم گوردیو ۔ اس خدا سے جو بلند رتبہ مرشد ہے (3) دسم دوآر۔ دسواں دروازہ۔ اگم اپار۔ جو انسانی عقل و ہوش سے بلند و بعید ہے اور نہایت وسیع ہے جسکا کنارا نہیں۔ گھاٹی ۔ ٹھکانہ ۔ نو دروازے انسان کے بنرونی دنیا سے رابطہ قائم کرنے کے لئے ہیں۔ جبکہ ذہن خدا سے رابطہ رشتہ اور اشتراک پیدا کرنے کے لئے ہے (4) جاگت۔ بیدار ۔ با ہوش ۔ سووے ۔ غفلت نہیںکرتے ۔ تین تلوک سمادھ پلووے ۔ تینوں اوصاف زندگی رجو ۔ ستو۔ تمو۔ حکمرانی ۔ سچائی اور لالچ کی خواہشات الٹی ہوجاتی ہے ۔ بے اثر ہوجاتی ہے ختم ہوجاتی ہے ۔ بیج منتر۔ بنیاد طور پر ۔ پردے ۔ ذہن۔ بیج منتر۔ سچ ۔ حق اور حقیقت جو بنیاد طور پر ہر انسان کے ذہن میں ہوتا ہے ۔ منوا۔ الٹ سن میہہ گہے ۔ تب من تینوں اوصاف سے بدل کر سکون پذیر ہوتا ہے (5) جاگت رہے ۔ بیدار رہتا ہے ۔ نہ علیا بھاکھے ۔ جھوٹ نہیں بولتا۔ گر کی سکاھی ۔ سبق مرشد۔ راکھے چیت۔ دلمیں۔ کر شن پریت۔ الہٰی عشق کے لئے (6) کر پلو ساکھ وچارے ۔ قائنات قدرت کو سمجھتا ہے ۔ اسر ندی ۔ برے خیالات کے بہاؤ۔ بندھے مول ۔ بنیاد ہی متائے ۔ پچھم پھیر چڑھ ھاوے پچھم۔ مغرب۔ چڑھاوے سور۔ سورج ۔ علم وہنر۔ اجر جرے ۔ نا قابل برداشت کو برداشت کرے ۔ بجھر ۔ چشمہ۔ جھرے ۔ جاری ہوجاتا ہے ۔ گوشٹ ۔ گفتگو (7) ۔ چومکھ ۔ چارمونہا۔ دیوا۔ چراغ۔ جوت دوآر ۔ نور دروازے ۔ سرب ۔کلا۔ سارے ہنر۔ پلو۔ پتے ۔ اننت۔ بیشمار۔ مول بچکار۔ بنیاد۔ حقیقت درمیان۔ مراد قائنات قدرت کے درمیان ہے ۔ اصل حقیقت خدا۔ سرب کلا۔ تمام قوتوں والا خدا۔ من مانک۔ من موتی ۔ رتنا میہ گہے ۔ قیمتی اوصاف میں پوشید ہے (8) مستک۔ پشانی ۔ پدم ۔ کنول کا پھول۔ دوآے متی ۔ ارو گرو ہیرے ۔ اسمیں۔ ماہے نرنجن تربھون دھنی ۔ اس میں تینوں عالموں کا مالک بیداغ پاک ہستی خدا۔ پانچ سبد۔ پانچوں سازوں کا سنگیت ۔ نرمائل۔ پاک۔ ڈھلے چور۔ چور جھولتا ۔ گھن۔ زیادہ ۔ دل مل دیہو۔ و با ئیوں کو ختم کر دیتا ہے ۔ گورمکھ گیان۔ علم مرشد سے ۔ جاپے ۔ مانگتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اسے سنتہو پاک خدا وہاں ہے سبق مرشد سے کوئی ہی اسے پہچانتا ہے وہاں بیداغ پاک خدا ہوتا ہے (1) رہاؤ۔ اڑا ۔ پنگلا و سکھنا تینوں ایک جگہ ہیں تینوں دنیاوی دریاؤں گنگا جمنا اور سر ستی ہے اور انکا سنگم ہے ۔ جائے ملاپ ۔ من اپنا اشنا کرتا ہے وہاں (1) جہاں خدا بستا ہے ۔ اس کی نشانی کیا ہے وہاں الہٰی لگاتار حمدوثناہ ہوتی ہے ۔ وہاں چاند۔ سورج ہوا اور پانی نہیں سبق مرشد سے انسانی عقل و ہوش بیداری ہوتی ہے اور انسان با شعور ہو شمند ہوجاتا ہے (2) سمجھ آتی ہے بد عقلی ختم ہوتی ہے ۔ آب حیا ت کے لطف سے ذہن متاثر ہوتا ہے جس نے اس ہنر کا راز پا لیا اس نے وصل دا پالیا (2) دسواں دروازہ مراد ذہن یا دماغ انسانی عقل و ہوش سے اوپر جس کی وسعت کا اندازہ نہیں ہو سکتا وہاں جائے ۔ مسکن ہے خدا۔ انسانی سجم کے اپو رکے حصے مراد سر میں ایک دکان مراد ایک دماغ یا ذہن جو ایک آلہ ہے ۔ اس آلے کے ذریعے الہٰی نور کا ظہور ہوتا ہے (4) جس کے دل میں خدا بس جاتا ہے وہ ہمیشہ با ہوش ہوجاتا ہے غفلت نہیں کرتا۔ اس پر اسیا سکون و سکون طاری ہوجاتا ہے جہاں تینوں اوصاف اور تینوں عالموں کے دنیاوی دولت کی محبت بے اثر ہوجاتی ہے ۔ اس انسان کے دل و دماگ میں ہستی کا بنیادی بیج سچ حق و حقیقت دل میں بس جاتا ہے ۔ اسے اسیا روحانی وذہنی سکون ملجاتا ہے ۔ جہاں دنیاوی خواہشات و خیالات ساکن ہوجاتے ہیں (5) انسان با عقل و ہوش دانشور ہوجاتا ہے جھوٹ نہیں بولتا اور پانچوں اعضائے جسم پر ضبط رکھتا ہے ۔ سبق مرشد دلمیں بساتا ہے ۔ اور دل وجان الہٰی عشق کو بھینٹ کر دیتا ہے (6) قائنات قدرت کو سمجھتا ہے اور زندگی برباد نہیں کرتا۔ برائیوں اور بدکاریوں کے بہاؤ کو روک دیتا ہے ۔ تب علم وہنر سے اپنے آپ کو روشن کرتا ہے ۔ نا قابل برداشت کو برداشت کرتا ہے اور چشمہ حیات جاری ہوجات اہے اور وصل کدا ہوجاتا ہے اور کبھی روحانی واخلاقی کمزور واقع نہیں ہوتی (7) لہذاالہٰی نور سے وہی طور پر وہ پر نور روشن دماگ ہوجات اہے ۔ جس طرح سے چار مونہوں والا چراغ ہوتا ہے ۔ مرا د اسے ہر طرح کی سمجھ ہوجاتی ہے ۔ بیشمار قائنات قدرت کے اندر بستاہے خدا ایسا انسان سااری قوتوں کے مالک خدا کو دلمیں بسا لیتا ہے اس کے دل میں بیشمار قیمتی اوصاف بس جاتے ہیں (8) اس کی پیشانی پر نور ہوجاتی ہے اور دلمیں تینوں عالموں کا مالک بستا ہے اور زہن میںخوشیوں کے شادیانے اور وحانی سکون کے سنگیت ہونے لگتے ہیں۔ شان و شوکت ملتی ہے اور دل بادشاہوں کا بادشاہ ہوجاتا ہے ۔ اور سبق مرشد سے الہٰی نام سچ حق وحقیقت سے برائیوں و بد اخلاقیوں کو ختم کر دیتا ہے ا ے خدا میں تیرے دل سے تیرا نام سچ حق و حقیقت مانگتا ہوں۔
راگُ نٹ نارائِن مہلا ੪
ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
میرے من جپِ اہِنِسِ نامُ ہرے ॥
کوٹِ کوٹِ دوکھ بہُ کیِنے سبھ پرہرِ پاسِ دھرے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ ہرِ نامُ جپہِ آرادھہِ سیۄک بھاءِ کھرے ॥
کِلبِکھ دوکھ گۓ سبھ نیِکرِ جِءُ پانیِ میَلُ ہرے ॥੧॥
کھِنُ کھِنُ نرُ نارائِنُ گاۄہِ مُکھِ بولہِ نر نرہرے ॥
پنّچ دوکھ اسادھ نگر مہِ اِکُ کھِنُ پلُ دوُرِ کرے ॥੨॥
ۄڈبھاگیِ ہرِ نامُ دھِیاۄہِ ہرِ کے بھگت ہرے ॥
تِن کیِ سنّگتِ دیہِ پ٘ربھ جاچءُ مےَ موُڑ مُگدھ نِسترے ॥੩॥
ک٘رِپا ک٘رِپا دھارِ جگجیِۄن رکھِ لیۄہُ سرنِ پرے ॥
نانکُ جنُ تُمریِ سرنائیِ ہرِ راکھہُ لاج ہرے ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
اہنس۔ روز شب ۔ دن رات ۔ ہمیشہ ۔ کوٹ۔ کروڑوں ۔ دوکھ ۔ گناہ ۔ پرہر ۔ مٹا کر (1) رہاؤ۔ سیوک بھائے ۔پیار بھری خدمت۔ کھرے ۔ اچھے ۔ نیک۔ کل وکھ دوکھ ۔ گناہ ۔ عذاب۔ نیکر۔ دور ہوگئے ۔ جیو ۔ جسے ۔ پانی میل پرے ۔ پانی ناپاکیزگی دور کر دیتا ہے (1) ترنارئن۔ خدا ۔ خدا۔ ۔ نر ہرے ۔ خدا۔ پنچ دوکھ۔ پانچ گناہ ۔ اسادھ نگر۔ ناپاک ۔ جسم۔ اسادھ ۔ جو درست نہ ہو سکے (2) جا چیو ۔ ماگتا ہوں۔ مگدھ ۔ جاہل۔ بیوقوف۔ نسرے ۔ کامیاب ہوجائے (3) جگیجون ۔ زندگی عالم۔ لاج ۔ عزت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل نام خدا کا یاد کیا کر۔ اگر کئے ہوں گناہ کروڑوں سب کو دور کرے (1) رہاو۔ الہٰی نا م کی یادوریاض سے اور دلمیں بسانے سے سارے گناہ اس طرح سے دور ہوجاتے ہیں۔ جیسے پانی ناپاکیزگی دور کر دیتا ہے (1) ہر وقت جو یاد خدا کو کرتے ہیں ۔ پانچوں عیب اور برائیاں جو ہیں انسان کے دلمیں چل بھر میں دور ہوجاتی ہے (2) خوش قسمت ہیں وہ انسان جو پیار خدا سے کرتے ہیں ۔ مجھے عنایت کر ان کی صحبت و قربت تاکہ میں بیوقوف جاہل کامیاب ہوجاؤں (3) اے حیات عالم کرم فرمائی کیجیئے مجھے اپنی پناہ دیجیئے ۔ خادم نانک۔ اے خدا نے تیری پناہ لی ہے میری عزت بچا۔
نٹ مہلا ੪॥
رام جپِ جن رامےَ نامِ رلے ॥
رام نامُ جپِئو گُر بچنیِ ہرِ دھاریِ ہرِ ک٘رِپلے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ ہرِ اگم اگوچرُ سُیامیِ جن جپِ مِلِ سلل سللے ॥
ہرِ کے سنّت مِلِ رام رسُ پائِیا ہم جن کےَ بلِ بللے ॥੧॥
پُرکھوتمُ ہرِ نامُ جنِ گائِئو سبھِ دالد دُکھ دللے ॥
ۄِچِ دیہیِ دوکھ اسادھ پنّچ دھاتوُ ہرِ کیِۓ کھِن پرلے ॥੨॥
ہرِ کے سنّت منِ پ٘ریِتِ لگائیِ جِءُ دیکھےَ سسِ کملے ॥
اُنۄےَ گھنُ گھن گھنِہرُ گرجےَ منِ بِگسےَ مور مُرلے ॥੩॥
ہمرےَ سُیامیِ لوچ ہم لائیِ ہم جیِۄہِ دیکھِ ہرِ مِلے ॥
جن نانک ہرِ امل ہرِ لاۓ ہرِ میلہُ اند بھلے ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
کرپلے ۔ مہربانی۔ رامے نام رے ۔ الہٰی یا د سے انسان حقیقت پرست ہو جاتا ہے ۔ گربچتی ۔ کلام مرشد سے (1) رہاؤ۔ اگم۔ اگوچر۔ انسانی عقل و ہوش سے بعید بیان نہ کر سکنے والا۔ سلل سللے ۔ پانی میں پانی ۔ رام رس۔ الہٰی لطف۔ بل بللے ۔ قربان ۔ صدقے (1) پرکھوتم۔ بلند رتبہ انسان ۔ والا۔ غریبی ۔ دکھ۔ عذاب۔ دلے ۔ مٹاتا ہے ۔ اسادھ ۔ درست نہ ہونیوالے ۔ پنچ دھاتو۔ پانچ عیب۔ پرے ۔ مٹاتا ہے ۔ (2) چیو دیکھے سس کملے ۔ جیس چاند کو دیکھ کرکمل۔ انوے جھکتا ہے ۔ گھن ۔ بادل۔ گھن۔ گھنا۔ زیادہ ۔ گربے ۔ گرجتاہے ۔ مور۔ مرے ۔ مور ادربچے۔ وگسے ۔ خوش ہوتے ہیں (3) لوچ۔ محبت ۔ خواہش۔ عمل۔ نشہ ۔ روحانی خوشی ۔ بھلے ۔ اچھے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا عبادت یا دوریاض سے انسان الہٰی نام سچ حق و حقیقت میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے مراد حقیقت پرست ہوجاتا ہے ۔ خدانے کرم فرمائی کی کلام مرشد کے وسیلے سے اور سبق مرشد کے مطابق الہٰی نام کی یادوریاض کی ۔ رہاؤ۔ خدا انسانی عقل و ہوش سے بلند و بعید ہے جو بیان نہیں ہو سکتا ہے ۔ اس کی یادوریاض سے خڈا سے اس طرح سے مل جاتاہے ۔ جس طرح سے پانی سے پانی مل جانے سے پانی کی پہچان مٹ جاتی ہے ۔ خدا رسیدہ سنتوں جنہوں نے خدا کے نام کا لطف اٹھائیا ہے ۔ میں ان خادمان خدا پر قربان ہوں (1)
جنہوں بلندی ہستی الہٰی نام کی صفت صلاح و حمدوثناہ کی ہے ۔ ان کی غریبی اور عذاب مٹا دیئے ۔ انسای جسم میں جو پانی عیب اور برائیاں ہیں فورا مٹادیں (2) خڈا رسیدہ سنتوں کے دلمیں ایسا پریم پیار خدا کے لئے پیدا کیا ہے خدا نے یسے چاند کو دیکھ کر کمل کا پھول کھلتا ہے ایسی مسرت ھاصل ہوتی ہے ۔ سنت کو ۔ جیسے جب بادل جھک جھک کر آتے ہیں ۔ اور جب گرجتے ہیں بادل تو مور خوش ہوتا ہے اور پائل پاتا ہے (3)میرے آقانے میرے دل میں ایسی خواہش پیدا کر دی ہے ۔ کہ مجھے الہٰی دیدار سے روحانی زندگی حاصل ہوتی ہے ۔ خادم نانک کو ایسا نشنہ اےخد اتو نے لگا دیا ۔ تیرے ملاپ سے روحانی وذہنی سکون حاسل ہوتا ہے ۔
نٹ مہلا ੪॥
میرے من جپِ ہرِ ہرِ نامُ سکھے ॥
گُر پرسادیِ ہرِ نامُ دھِیائِئو ہم ستِگُر چرن پکھے ॥੧॥ رہاءُ ॥
اوُتم جگنّناتھ جگدیِسُر ہم پاپیِ سرنِ رکھے ॥
تُم ۄڈ پُرکھ دیِن دُکھ بھنّجن ہرِ دیِئو نامُ مُکھے ॥੧॥
ہرِ گُن اوُچ نیِچ ہم گاۓ گُر ستِگُر سنّگِ سکھے ॥
جِءُ چنّدن سنّگِ بسےَ نِنّمُ بِرکھا گُن چنّدن کے بسکھے ॥੨॥
ہمرے اۄگن بِکھِیا بِکھےَ کے بہُ بار بار نِمکھے ॥
اۄگنِیارے پاتھر بھارے ہرِ تارے سنّگِ جنکھے ॥੩॥
جِن کءُ تُم ہرِ راکھہُ سُیامیِ سبھ تِن کے پاپ ک٘رِکھے ॥
جن نانک کے دئِیال پ٘ربھ سُیامیِ تُم دُسٹ تارے ہرنھکھے ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
سکھے ۔ ساتھی ۔ دوست۔ چرن پکھے ۔ جھاڑے ۔ دہوئے (1) رہاؤ۔ اوتم جگناتھ ۔ اے بلند رتبہ مالک عالم۔ ایشر۔ مالک ۔ دیں دکھ ۔ بھنجن ۔ غریبوں کے عذاب درد مٹانے والے ۔ مکھے ۔ منہ (1) سنگ سکھے ۔ ساتھی کے ساتھ ۔ سنگ بسے ۔ ساتھ بستا ہے ۔ برکھا۔ شجر ۔ درخت۔ بسکھے ۔ بستا ہے (2) اوگن۔ بد اوصاف ۔ برائیاں۔ وکیا وکھے ۔ دنیاوی دولت کی بدکاریاں۔ نمکھے ۔ تھوڑے تھوڑے وقفے کے اندر۔ اوگنہارے ۔ بد اوصاف کرنے والے کی محبت و قربت سے (3) کرکھے ۔ ختم ہو جاتے ہیں۔ دشٹ۔ برے آدمی ۔ بد قماش۔ ہرتکھے ۔ ہرناکیشپ۔ جو ایک ظالم راجہ تھا ۔ اس کی طرح۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل یاد کیا کر نام الہٰی جو ساتھی ہے اور دوست ہے ۔ رحمت مرشد سے نام الہٰی یاد کیا کر ہم بھی پائے مرشد دہوتے ہیں (1) رہاؤ۔ بلند رگبہ بلند اوصاف کا مالک خدا میں بھاری گناہگارہوں مجھے اپنی پناہ میں رکھیئے ۔ اے خدا آپ بلند رتبہ غریبوں کے درد مٹانے والے ہو مجھے میرے منہ میں اپنا نام سچ حق و حقیقت ڈالو (1) الہٰی اوصاف جونہایت بلند ہیں جب کہ ہم کمینے ہاں مگر سچے مرشد کے ساتھ ہم الہٰی حمدوثناہ کرتے ہیں۔ جیسے چندن کے درخت کے ساتھ اگر نیم کا درخت اگاہوا ہوا تو اس میں چندن کے اوصاف بس جاتے ہیں (2) انسان بیشمار دنیاوی دولت کے بد اوصاف اور برائیاں بار بار گھڑی گھڑی کرتا ہے ۔ جس سے ہماری بدیاں اور برائیاں پتھروں کی مانند بھاری ہو گئیں ہم ان بھاری پتھروں جیسے ہوگئے ۔ مگر خدا پنے سنتوں کی صحبت و قربت میں بھاری گنا ہگاروں کو بھی کامیاب بنا دیتا ہے (3) اے خدا اے میرے آقا جس کا محافظ ہوگیا اس کے گناہ سبھ دور کئے ۔ اے نانک کے مہربان آقا و خدا تو نے تو ہر ناکشپ ۔ جیسے گناہگاروں کو بھی کامیا ب کیا۔
نٹ مہلا ੪॥
میرے من جپِ ہرِ ہرِ رام رنّگے ॥
ہرِ ہرِ ک٘رِپا کریِ جگدیِسُرِ ہرِ دھِیائِئو جن پگِ لگے ॥੧॥ رہاءُ ॥
جنم جنم کے بھوُل چوُک ہم اب آۓ پ٘ربھ سرنگے ॥
تُم سرنھاگتِ پ٘رتِپالک سُیامیِ ہم راکھہُ ۄڈ پاپگے ॥੧॥
تُمریِ سنّگتِ ہرِ کو کو ن اُدھرِئو پ٘ربھ کیِۓ پتِت پۄگے ॥
گُن گاۄت چھیِپا دُسٹارِئو پ٘ربھِ راکھیِ پیَج جنگے ॥੨॥
جو تُمرے گُن گاۄہِ سُیامیِ ہءُ بلِ بلِ بلِ تِنگے ॥
بھۄن بھۄن پۄِت٘ر سبھِ کیِۓ جہ دھوُرِ پریِ جن پگے ॥੩॥
تُمرے گُن پ٘ربھ کہِ ن سکہِ ہم تُم ۄڈ ۄڈ پُرکھ ۄڈگے ॥
جن نانک کءُ دئِیا پ٘ربھ دھارہُ ہم سیۄہ تُم جن پگے ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
ہر رام رنگے ۔ الہٰی محبت و پیار سے ۔ جگدیسر ۔ مالک عالم ۔ پگے ۔ پاؤں (1) رہاؤ۔ پھول چوک ۔ گمراہ ۔ سرن گے ۔ زیر پناہ ۔ پر تپالک۔ پر ودار۔ وڈپاپگے ۔ بھاری گناہگار۔ مجرم () سنگت ۔ ساتھ ۔ صحبت۔ ادھریو ۔ کامیاب ہوئے ۔ پتت۔ برے کاموں میں مصروف ۔ بدکار۔ برے ۔ پوگے ۔ پوتر۔ پاک۔ چھپا۔ دتدری ۔ دسٹاریو۔ درکاریا۔ بدکار بتائیا ہوا۔ پیج ۔ عزت۔ جنگے ۔ خدمتگار ۔ (2) تنگے ۔ ان کے ۔ بھون بھون ۔ گھر ھر۔ پوتر۔ پاک۔ صاف۔ جن پگے ۔ خدائی خدمتگاروں کے پاؤں۔ جیہہ ۔ دہور پری ۔ جن پر دہول پڑی (3) وڈپرکھ ۔ بلند ہستی ۔ دیا پربھ دھارہو۔ اے خدا مہربانی کرؤ۔ تم جن پگے ۔ تیرے خادموں کے پاؤں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل یاد کیا کر خدا کو پریم پیار سے ۔ جس پر ہو مہربان خدا مالک عالم وہ دھیان خدا میں لگاتا ہے خادم خدا کے پاوں پڑ (1) رہاؤ۔ مالک عالم عالی وقار بلند رتبہ ہے ۔ ہم گناہگاروں کو اپنی پناہ دیجیئے آپ بلند ہستی ہو۔ اے خدا دیرینہ گمراہی اور بھول میں رہنے کے بعد تیری پناہ لی ہے ۔ اے خدا۔ تو پناہ گیروں کا امدادی اور پرورش کرنے والا ہے ۔ ہماری بھاری گناہگاروں کی حفاظت کیجئے (1) اے خدا جس نے تیری صحبت و قربت اختیار کی وہ بد اخلاقیوں اور بدکاریوں میں ملوث پاک و پائس ہوئے ۔ تیری حمدوثناہ کرکے اے خدا نامدیوں ذات کا چھیا جسے بد ذات اور گناہگار کہہ کہ ملامت زردہ کرکے باہر نکالا تھا تو نے اس کی عزت بچائی (2) اے میرےآقا جو تیری صفت صلاح کرتا ہے ۔ میں قربان ہوں اس پر۔ اے خدا جہاں جہاں تیرے خدمتگاروں کے پاؤں کی دہول پڑتی ہے وہ پاک و متبرک ہوئے (3) اے خدا تو بلند عظمت بلند ہستی ہے ہم تیرے اوصاف کہنے سے قاصر ن ہیں۔ اے خدا اپنے خادم نانک پر کرم فرمائی کیجیئے تاکہ تیرے پاؤں کی خدمت کروں۔
نٹ مہلا ੪॥
میرے من جپِ ہرِ ہرِ نامُ منے ॥
جگنّناتھِ کِرپا پ٘ربھِ دھاریِ متِ گُرمتِ نام بنے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ جن ہرِ جسُ ہرِ ہرِ گائِئو اُپدیسِ گُروُ گُر سُنے ॥
کِلبِکھ پاپ نام ہرِ کاٹے جِۄ کھیت ک٘رِسانِ لُنے ॥੧॥
تُمریِ اُپما تُم ہیِ پ٘ربھ جانہُ ہم کہِ ن سکہِ ہرِ گُنے ॥
جیَسے تُم تیَسے پ٘ربھ تُم ہیِ گُن جانہُ پ٘ربھ اپُنے ॥੨॥
مائِیا پھاس بنّدھ بہُ بنّدھے ہرِ جپِئو کھُل کھُلنے ॥
جِءُ جل کُنّچرُ تدوُئےَ باںدھِئو ہرِ چیتِئو موکھ مُکھنے ॥੩॥
سُیامیِ پارب٘رہم پرمیسرُ تُم کھوجہُ جُگ جُگنے ॥
تُمریِ تھاہ پائیِ نہیِ پاۄےَ جن نانک کے پ٘ربھ ۄڈنے ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
اے دل یکسو ہوکر نام خدا کا یاد کیا کر ۔ جس پر ہو مالک عالم مہربانی ہوجائے سبق مرشد سے اس کی عقل و ہوش الہٰی نام کی یاد کرنے کی ہوجاتی ہے (1) رہاؤ۔ اے دل خادم خدا الہٰی حمدوثناہ سبق مرشد و واعظ سنکر کرتا ہے ۔ جس سے خد ااس کے گناہ و دوش نام خدا سے مٹا دیا ہے ۔ جیسے کیسان انیا کھیت کاٹتا ہے (1) اے خدا اپنی عظمت اور بلندی کی تم کو ہی ہے خبر ہمیں توفیق تیرے اوصاف بتانے کی ۔ اے خدا نہیں ثانی تیر کیا جیسا تو ہے صرف تو ہی ہے اپنے اوصاف کی خبر صرف تجھ کو ہی ہے (2) بہت سے دنیاوی دولت کے بندھنوں میں بندھے ہوئے ہیں الہٰی یادوریاض سے آزادی ملتی ہے ۔ جسے جب دعا کی خدا سے تندرے سے آزاد ہو ہاتھی جب باندھ لیا تھا۔ تندوئے نے (3) اے میرے آقا ہر وقت پر زمانے میں تجھے ڈہونڈتے تلاش کرتے آرہے ہیں۔ تیرا شمار تیرا اندازہ تیری اہمیت سمجھ سکا نہیں کوئی آپ کامیابیاں عنایت کرنے والے بلند آقا ہو خادم نانک کا اے خدا تو بڑا ہے ۔
نٹ مہلا ੪॥
میرے من کلِ کیِرتِ ہرِ پ٘رۄنھے ॥
ہرِ ہرِ دئِیالِ دئِیا پ٘ربھ دھاریِ لگِ ستِگُر ہرِ جپنھے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ تُم ۄڈ اگم اگوچر سُیامیِ سبھِ دھِیاۄہِ ہرِ رُڑنھے ॥
جِن کءُ تُم٘ہ٘ہرے ۄڈ کٹاکھ ہےَ تے گُرمُکھِ ہرِ سِمرنھے ॥੧॥
اِہُ پرپنّچُ کیِیا پ٘ربھ سُیامیِ سبھُ جگجیِۄنُ جُگنھے ॥
جِءُ سللےَ سلل اُٹھہِ بہُ لہریِ مِلِ سللےَ سلل سمنھے ॥੨॥
جو پ٘ربھ کیِیا سُ تُم ہیِ جانہُ ہم نہ جانھیِ ہرِ گہنھے ॥
ہم بارِک کءُ رِد اُستتِ دھارہُ ہم کرہ پ٘ربھوُ سِمرنھے ॥੩॥
تُم جل نِدھِ ہرِ مان سروۄر جو سیۄےَ سبھ پھلنھے ॥
جنُ نانکُ ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ باںچھےَ ہرِ دیۄہُ کرِ ک٘رِپنھے ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
کل ۔ زمانے میں ۔ کیرت ۔ صفت صلاح۔ ہر پروے ۔ خدا کو منظور و قبول ہے ۔ دیال۔ مہربانی سے ۔ ہر ڑڑے ۔ خوبصورت خدا۔ کستاخ ۔ نگاہ شفقت (1) پر پنچ۔ قائم قائنات عالم۔ پربھ سوآمی۔ آقا خدا۔ سبھ جگجیون ۔ زندگئے عالم و قائنات ۔ جگنے ۔ سب کے اندر۔ سللے ۔ پانی ۔ سلل اٹھیہہ بہو لہری ۔ پاتی کی لہریں اُٹھتی ہیں۔ سلسل سمنے ۔ پانی میں ملجاتی ہے (2) جانہو۔ سمجھو۔ گہنے ۔ گہرائی۔ بارک۔ بچے۔ رد۔ دل میں۔ استت۔ تعریف۔ دھارہو۔ پیدا کرؤ۔ سمرتے ۔ یادویاض (3) جل ندھ۔ سمندر۔ پانی کا خزانہ ۔ مانسرو دور۔ سمالئہ کی جھیل جہاں ہنس رہتے ہیں۔ جو سیوے ۔ جو خدمت کرتا ہے ۔ سبھ بھلنے ۔ سارے پھل پاتا ہے ۔ بانچھے ۔ مانگتا ہے ۔ ہر دیو ہو ۔ اے خدا۔ دیجیئے ۔ کر کرپنے ۔ اپنی کرم و عنایت سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل بارگاہ خدا میں الہٰی حمدوثناہ منظور ہوتی ہے ۔ جس پر مہربان ہوتا ہے خدا وہ سچے مرشد کے وسیلے سے یاد وریاض کرتا ہے خدا (1) رہاؤ۔ اے خدا تو انسانی عقل و ہوش اور سمجھ سے بلند ترین ہے اے میرے آقا ساری مخلوقات تیری بلند ہستی میں دھیان لگاتے ہیں۔ اے خدا جن پر تیری نظر عنایت و شفقت ہے وہ مرید مرشد ہوکر تجھے یاد کرتے ہیں (1) اے خدا جس نے یہ قائنات و عالم پیدا کیا ہے ۔ سارے عالم و قائنات قدرت کی زندگی ہر جگہ بستا ہے ۔ جیسے پانی میں لہریں اُٹھتی ہیں مگر آخر پانی میں مل کر پانی ہوجاتی ہے (2) اے خدا جو کچھ تو نے قائنات قدرت و مخلوقات پیدا کی ہے ۔ اس کی سمجھ تجھے ہی ہے ہم اس گہرائی نہیں سمجھ سکتے ۔ ہم تمہارے بچے ہیں ہماری سمجھ اور دل میں اپنی حمدوثناہ بسا تیری یاد کریں (3) اے خدا تو ایک سمندر ہے ۔ تو بیشمار نعمتوں اور یبش بہا تحفوں کا مالک ہے ۔ ہر کہ تیری خدمت کرتا ہے ثمر پاتا ہے ۔ خادم خدا نانک۔ تیرے در تو تیری یادتیرا نام مانگتا ہے ۔ برائے کرم و عنایت دیجیئے ۔
نٹ نارائِن مہلا ੪ پڑتال
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
میرے من سیۄ سپھل ہرِ گھال ॥
لے گُر پگ رین رۄال ॥
سبھِ دلِد بھنّجِ دُکھ دال ॥
ہرِ ہو ہو ہو ندرِ نِہال ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ کا گ٘رِہُ ہرِ آپِ سۄارِئو ہرِ رنّگ رنّگ مہل بیئنّت لال لال ہرِ لال ॥
ہرِ آپنیِ ک٘رِپا کریِ آپِ گ٘رِہِ آئِئو ہم ہرِ کیِ گُر کیِئیِ ہےَ بسیِٹھیِ ہم ہرِ دیکھے بھئیِ نِہال نِہال نِہال نِہال ॥੧॥
ہرِ آۄتے کیِ کھبرِ گُرِ پائیِ منِ تنِ آندو آننّد بھۓ ہرِ آۄتے سُنے میرے لال ہرِ لال ॥
جنُ نانکُ ہرِ ہرِ مِلے بھۓ گلتان ہال نِہال نِہال ॥੨॥੧॥੭॥
لفظی معنی:
سیو ۔ خدمت۔ سپھل۔ برآور۔ کامیاب۔ گھال۔ محنت و مشقت ۔ گریگ رین ۔ مرشد کے پاؤں کی خاک۔ روال۔ دہول۔ والد۔ دردر ۔ غریبی ۔ بھنج۔ مٹانے والی ۔ دل۔ ختم کرنے والی ۔ ندرنہال۔ نظر شفقت۔ (1) رہاؤ ۔ گریہہ ۔ گھر۔ سواریو۔ درست کرتا ہے ۔ ہر رنگ ۔ا لہٰی محبت ۔ رنگ مح۔ پیار کا ٹھکانہ ۔ بے انت لعل۔ جس میں۔ بیشق قیمت اوصاف ہیں ۔ گریہہ آبیو۔ دل میں بسا ۔ بیسٹھی ۔ وکالت ۔ وچولگی ۔ دلالی (1) آنندو آنند۔ نہایت خوشیاں۔ گللتان حال۔ محو ومجذوب۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل خدمت کرنے کی محنت و مشقت برآور ہوتی ہے اپنے مرشد کے قدموں کی خاک و دہو ل لے اس سے ہر قسم کی غریبی وجہالت و عذاب مٹانے والی ہے ۔ اے دل الہٰی نگاہ شفقت و حشمت سے خوشی حاصل ہوتی ہے (1) رہاؤ۔ خدا اپنے گھر جائے رہائش انسانی جسم و قلب کی درستی سجاتا اور سنوارتا خود ہے کیونکہ یہ انسانی ذہن و قلب خدا کے خوشیوں کے لئے ٹھکانہ جائے رہائش اور بیشمار قیمتی اوصاف ظہور پذیر ہوتے ہیں دلمیں ۔ خدا کے دل میں بسنے اور ملاپ مرشد وکالت کرتا ہے اس کے دیدار سے بیشمار خوشیاں حاصل ہوتی ہیں (1)
جب خدا کے دل میں بسنے کی خبر مرشد سے ملی اور سنی تو دل وجان نے روحانی واخلاقی خوشی و سکون حاسل کیا۔ خادم نانک الہٰی ملاپ سے محو ومجذوب ہوا اور خوشحال ہوا۔
نٹ مہلا ੪॥
من مِلُ سنّت سنّگتِ سُبھۄنّتیِ ॥
سُنِ اکتھ کتھا سُکھۄنّتیِ ॥
سبھ کِلۄِکھ پاپ لہنّتیِ ॥
ہرِ ہو ہو ہو لِکھتُ لِکھنّتیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ کیِرتِ کلجُگ ۄِچِ اوُتم متِ گُرمتِ کتھا بھجنّتیِ ॥
جِنِ جنِ سُنھیِ منیِ ہےَ جِنِ جنِ تِسُ جن کےَ ہءُ کُرباننّتیِ ॥੧॥
ہرِ اکتھ کتھا کا جِنِ رسُ چاکھِیا تِسُ جن سبھ بھوُکھ لہنّتیِ ॥
نانک جن ہرِ کتھا سُنھِ ت٘رِپتے جپِ ہرِ ہرِ ہرِ ہوۄنّتیِ ॥੨॥੨॥੮॥
لفظی معنی:
سنت سنگت ۔ خدا پرستوں کی صحبت و قربت ۔ سبھونتی ۔ نیکیاں دینے والی ۔ اوصاف دہندہ ۔ اکتھ کتھا۔ ایسی کہانی جو کہی نہیں جا سکتی ۔ سکھونتی ۔ آرام دیہہ۔ سبھ کل وکھ ۔ سارے گناہ ۔ پاپ۔ دوش۔ جرم۔ لہنتی ۔ دور کر دیتی ہے ۔ لکھت ۔ تحریر ۔ لکھنتی ۔ تحریر کی مطابق۔ (1) رہاؤ۔ ہر کیرت۔ حمدوثناہ ۔ صفت صلاح۔ اوتم۔ بلند عظمت ۔ مت گرمت ۔ سبق و واعظ مرشد۔ کتھا۔ کہانی۔ بھنبھتی ۔ بیان کیا۔ ہو قربنتی ۔ میں قربان ہوں (1) اکتھ کتھا۔ نا قابل بیان کہانی ۔ رس چاکھیا۔ لطف لیا۔ بھوکھ لہنتی ۔ بھوک مٹی ۔ ترپتے ۔ سیر ہوئے ۔ بھوک نہیں رہی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے د ل خدا پرست نیک پارساؤں کی صحبت و قربت اختیار کر اس سے نیکیاں اور اوصاف حاصل ہوتے ہین۔ اور الہٰی ناقابل بیان کہانی روحانی و ذہنی سکون دینے والی ہے ۔ کو سن اس سے سارے گناہ دور ہوجاتے ہیں۔ مٹ جاتے ہیں۔ یہ کہانی انسان کے دل میں الہٰی نام یا سبق تحریر کرنے کی توفیق رکھتی ہے (1) رہاؤ۔ اے دل جس نے اس کہانی لطف اُٹھا لیا اس کی تمام بھوک مٹ گئی ۔ اے نانک الہٰی حمدوثناہ سنکر اس کے خدمتگاروں کی بھوک مٹ جاتی ہے ۔ سیر ہوجاتے ہیں اور اس کی یادوریاض سے خدا سے یکسو ہوجاتے ہیں (2 ) اے دل الہٰی حمدوثناہ اس زمانے میں ایک نیک فال و اعمال ہے سبق وواعظ مرشد کے مطابق کرنا جس نے سنی اور تسلیم کی میں اس پر قربان ہوں۔
نٹ مہلا ੪॥
کوئیِ آنِ سُناۄےَ ہرِ کیِ ہرِ گال ॥
تِس کءُ ہءُ بلِ بلِ بال ॥
سو ہرِ جنُ ہےَ بھل بھال ॥
ہرِ ہو ہو ہو میلِ نِہال ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ کا مارگُ گُر سنّتِ بتائِئو گُرِ چال دِکھائیِ ہرِ چال ॥
انّترِ کپٹُ چُکاۄہُ میرے گُرسِکھہُ نِہکپٹ کماۄہُ ہرِ کیِ ہرِ گھال نِہال نِہال نِہال ॥੧॥
تے گُر کے سِکھ میرے ہرِ پ٘ربھِ بھاۓ جِنا ہرِ پ٘ربھُ جانِئو میرا نالِ ॥
جن نانک کءُ متِ ہرِ پ٘ربھِ دیِنیِ ہرِ دیکھِ نِکٹِ ہدوُرِ نِہال نِہال نِہال نِہال ॥੨॥੩॥੯॥
لفظی معنی:
گال۔ بات۔ باتیں ۔ بال۔ قربان۔ بھل۔ بھال۔ نیک۔ (1) رہاؤ۔ مارگ ۔ راستہ ۔ چال۔ طریقہ ۔ ہر چال۔ چلنے کا طریقہ خد کی راہ پر ۔ انتر کپٹ چکا وہو ۔ اندرونی مراد ذہنی یا دلی جھگڑے دور کر ہو۔ بہکپٹ۔ بغیر جھگڑے ۔ کمادہو ۔ کرؤ۔ گھال۔ محنت و مشقت۔ نکٹ۔ نزدیک ۔ حدور ۔ حاضر۔
ترجمہ معہ تشریح:
اگر کوئی آکر مجھے خدا کی بات سنائے میں اس پر قربان جاوں۔ سو وہ خادم خدا نیک ہے نیکیاں کرنے والا ہے خدا ان کے ملاپ سے خوشی بخشتا ہے (1) رہاؤ۔ الہٰی راہیں۔ راستے خدا پرست ( سنت) مرشد بناتا ہے ۔ اور اس پر عمل کے طریقے کار سکھتا ہے ۔ اے مرید ان مرشد دل وقلب کے جھگڑے پس و پیش دور کرکے اور دل پھل و فریب دور کرکے الہٰی یادوریاض کی محنت و مشقت کیجئے ۔ اس میں سے خوشی حاصل ہوتی ہے (1) وہ مریدان مرشد خدا کو پیارے ہوجاتے ہیں۔ جو خدا کو اپنے ساتھ سمجتھے ہیں۔ خادم نانک۔خدا نے یہ سبق سکھائیا ہے ۔ کہ خدا کو نزدیک اور حاضر سمجھو اس سے روحانی وذہنی سکون اور خوشی حاصل ہوتی ہے ۔
راگُ نٹ نارائِن مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رام ہءُ کِیا جانا کِیا بھاۄےَ ॥
منِ پِیاس بہُتُ درساۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سوئیِ گِیانیِ سوئیِ جنُ تیرا جِسُ اوُپرِ رُچ آۄےَ ॥
ک٘رِپا کرہُ جِسُ پُرکھ بِدھاتے سو سدا سدا تُدھُ دھِیاۄےَ ॥੧॥
کۄن جوگ کۄن گِیان دھِیانا کۄن گُنیِ ریِجھاۄےَ ॥
سوئیِ جنُ سوئیِ نِج بھگتا جِسُ اوُپرِ رنّگُ لاۄےَ ॥੨॥
سائیِ متِ سائیِ بُدھِ سِیانپ جِتُ نِمکھ ن پ٘ربھُ بِسراۄےَ ॥
سنّتسنّگِ لگِ ایہُ سُکھُ پائِئو ہرِ گُن سد ہیِ گاۄےَ ॥੩॥
دیکھِئو اچرجُ مہا منّگل روُپ کِچھُ آن نہیِ دِسٹاۄےَ ॥
کہُ نانک مورچا گُرِ لاہِئو تہ گربھ جونِ کہ آۄےَ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
کیا جانا۔ کیا سمجھو۔ کیا بھاوے ۔ تو کیا چاہتا ہے ۔ درساوے ۔ دیدار کی (1) رہاؤ۔ گیانی ۔ عالم ۔ رچ۔ نظع نایت ۔ پرکھ بدھاتے ۔ طریقہ کار بنانے والے انسان۔ قادر قائنا ت ۔ قدرت (1) جوگ۔ خدا تک رسئای ۔ گیان۔ علم ۔ دھیان۔ توجو۔ گئنی ۔ اوصاف۔ ریجھاوے ۔ خوش ۔ تج بھگتا۔ خاص پریمی ۔ جن۔ خدمتگار۔ رنگ لاوے ۔ پیار کرے (2) سائی۔ وہی ۔ مت۔ سمجھ۔ بدھ ۔ عقلمندی ۔ سیانپ ۔ دانشمندی ۔نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے ۔ پربھ وسراوے ۔ خدا بھلائے ۔ سنت سنگ۔ خدا پرست کی صحبت و ساتھ ۔ ہر گن۔ الہٰی حمدوثنا ہ (3) اچرج ۔ حیران کرنے والا۔ مہامنگل روپ ۔ بھاری سکون کی شکل صورت ۔ خدا ۔ کچھ آن ۔ اس کے علاوہ ۔ دسٹاوے ۔ نظر صورت۔ خدا۔ کچھ آن۔ اس کے علاوہ ۔ دسٹاے ۔ نظر آتا دکھائی دیتا۔ مورچا۔ زنگ ۔ گربھ جون تناسخ۔ کہہ آوے ۔ کب آتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا۔ مجھے ہ معلوم نہیں کہ تو کیا چاہتا ہے ۔ تجھے کیا اچھا لگاتا ہے ۔ میرے دلمیں تیرے دیار کی بھاری خواہش ہے (1) رہاؤ۔ وہی عالم ہے وہی تیرا خادم ہے جسے تیری خوشنودی ھاصل ہے ۔ جس پر اے کار ساز تو مہربان ہے وہی ہمیشہ تجھ میں دھیان لگاتا ہے (1) وہ کونسان طریقہ ہے الہ رسائی کا وہ کونسا علم و دانش ہے اور کونسی توجہی ہے ۔ اور کونسے اوصاف ہیں۔ جن سے الہٰی خوشنودی حاصل ہوتی ہے وہی ہے خدمتگار خدا وہی ہے ۔ اسکا پریمی عاشق جس کو وہ پریم پیار کرتا ہے ۔ اور پیار کی گرغیب دیتا ہے (2) وہی سمجھ اور دانشمندی اور وہی عقل جس سے ذرا اسی دیر کے لئے خدا نہیں بھلاتا ہے ۔ خدا پرست سنت کی صبت سے یہ سکون حاصل ہوتا ہے ۔ کہ وہ ہمیشہ الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے (3) جسنے حیران کرنے والی بھاری سکون والی ہستی کا دیدار پا لیا اسے کسی دوسرے کے دیدار کی ضرورت نہیں رہتی ۔ اے نانک۔ بتادے کہ مرشد نے ذہنی زنگ اور روحانی دور کر دیا ہے اور تناسخ ختم کر دیا ہے ۔
نٹ نارائِن مہلا ੫ دُپدے
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
اُلاہنو مےَ کاہوُ ن دیِئو ॥
من میِٹھ تُہارو کیِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
آگِیا مانِ جانِ سُکھُ پائِیا سُنِ سُنِ نامُ تُہارو جیِئو ॥
ایِہاں اوُہا ہرِ تُم ہیِ تُم ہیِ اِہُ گُر تے منّت٘رُ د٘رِڑیِئو ॥੧॥
جب تے جانِ پائیِ ایہ باتا تب کُسل کھیم سبھ تھیِئو ॥
سادھسنّگِ نانک پرگاسِئو آن ناہیِ رے بیِئو ॥੨॥੧॥੨॥
لفظی معنی:
الاہو ۔ شکایت۔ کاہو ۔ کسی کو ۔ من میٹھ۔ دل کو پیار ۔ (1) رہاؤ۔ آگیا۔ رضا۔ فرمان۔ ایہاں۔ یہاں۔ اوہا۔ وہاں۔ منتر درڑیو۔ سب پکا کر لیا (1) جان ۔ سمجھ ۔ کسل کھیم۔ سکون خوشحالی ۔ سادسنگ ۔ پاکدامن خدا رسیدہ کی صحبت اور ساتھ کے ذریعے ۔ پر گاسیو۔ روشن ہوا۔ آن ۔ اور بیو۔ دوسرا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا۔ میں نے کسی سے گلہ شکوہ نہیں کیا۔ مجھے تیری رضا تیری کار پیاری ہے (1) رہاؤ۔ تیری فرمانبرداری اور رضا سے سکھ حاصل ہوا اور تیری رضا فرمان کو سمجھنے سے تیرے نام سچ حق و حقیقت کو سنکر ۔ یہاں اور ہاں ہر جگہ تیرا ہینور و ظہور ہے یہ سبق مرشد نے پختہ کر و ادیا (1) جب سے اس بات کی اس مسئلہ کی سمجھ آئی ہے ہر طرح سے خوشحالی ہوگیا ہوں۔ خوسحالی ہوگئی ہے ۔ اے نانک۔ سنت کی صحبت و قربت سے یہ بات عیاں اور روشن ہو گئی ہے کہ نہیں خدا کے سوا کوئی دوسرا۔
نٹ مہلا ੫॥
جا کءُ بھئیِ تُماریِ دھیِر ॥
جم کیِ ت٘راس مِٹیِ سُکھُ پائِیا نِکسیِ ہئُمےَ پیِر ॥੧॥ رہاءُ ॥
تپتِ بُجھانیِ انّم٘رِت بانیِ ت٘رِپتے جِءُ بارِک کھیِر ॥
مات پِتا ساجن سنّت میرے سنّت سہائیِ بیِر ॥੧॥
کھُلے بھ٘رم بھیِتِ مِلے گوپالا ہیِرےَ بیدھے ہیِر ॥
بِسم بھۓ نانک جسُ گاۄت ٹھاکُر گُنیِ گہیِر ॥੨॥੨॥੩॥
لفظی معنی:
دھیر ۔ دھیرج ۔ دلاسا۔ آسرا۔ تراس۔ خوف۔ ڈر۔ نکسی ہونمے پیر۔ خودی۔ تکبر کا درد دور ہوا (1) رہاؤ۔ تپت۔ تپش ۔ گرمی ۔ انمرت بانی ۔ آبحیات کلام ۔ ترپتے ۔ سیر ہوئے ۔ رج گئے ۔ بارک کھیر۔ جیسے بچہ دودھ سے ۔ ساجن۔ دوست۔ بیسر۔ بھائی۔ برادر (1) کھلے بھرم۔ بھیت ۔ وہم وگمان۔ شک و شبہات کے ۔ کواڑ یا دروازے ۔ کھل گئے ۔ ہیرے ۔ بیدھے ہیر۔ جس طرح سے ہیرا ہیرے کو باندھ دیتا ہے ۔ بسم بھیئے ۔ حیرانگی بھری خوشی ہوئی ۔ ٹھاکر گنی گہیر ۔ گہرے اوصاف والا مالک عالم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا۔ سے تیرا دلاسا اور بھروسا حاصل ہوگیا ۔ اسکا صورت کا خوف دور ہوا اور خودی اور تکبر کا درد دور ہوا۔ رہاؤ۔ آبحیات کا کلام دل و ذہن کی گرمی مٹاتی ہے ۔ جیسے بچے کو دودھ سے اسے تسکین حاصل ہوتی ہے ۔ میرے لئے پاکدامن خدا رسیدہ سنت ماں باپ اور دوست اور مددگار بھائی ہیں (1) الہیٰ ملاپ حاصل ہوا ذہن کے وہم وگمان شک و شبہات کے دروازے کھل گئے ۔ جیسے ہیرے کو ہیرا اندھ لیتا ہے ۔ اے نانک۔ اس مالک عالم کی حمدوثناہ کر نے میں محو ومجذوب ہوگئے جو گہرے سنجیدہ اوصاف کا مالک ہے ۔
نٹ مہلا ੫॥
اپنا جنُ آپہِ آپِ اُدھارِئو ॥
آٹھ پہر جن کےَ سنّگِ بسِئو من تے ناہِ بِسارِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
برنُ چِہنُ ناہیِ کِچھُ پیکھِئو داس کا کُلُ ن بِچارِئو ॥
کرِ کِرپا نامُ ہرِ دیِئو سہجِ سُبھاءِ سۄارِئو ॥੧॥
مہا بِکھمُ اگنِ کا ساگرُ تِس تے پارِ اُتارِئو ॥
پیکھِ پیکھِ نانک بِگسانو پُنہ پُنہ بلِہارِئو ॥੨॥੩॥੪॥
لفظی معنی:
اپیہہ آپ ۔ خودی بخود۔ ادھاریو۔ بچائیا ہے ۔ جن ۔ خدمتگار ۔ آٹھ پہر۔ ہر وقت۔ جن کے سنگ بیسو۔ خدمتگار کا ساتھی ہے ۔ بساریو۔ بھلاہو۔ (1) بھلا ہیو۔ برن چہن۔ شکل وصورت ۔ پیکھو۔ دیکھا۔ کل ۔ خاندان۔ وچاریو۔ خیال نہ کرنا۔ سہج سبھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ پر سکون قدرتا ۔ سواریو۔ درست کیجیئے (1) مہاوکھم۔ نہایت دشوار ۔ اگن کا ساگر۔ آگ کا سمندر۔ مراد دنیاوی زندگی جو ایک آگ کے سمندر کی مانند ہے ۔ پار اتار یو ۔ کامیاب بناو۔ پیکھ پیکھ ۔ دیکھ دیکھ کر۔ وگسانو۔ خوش ہونا۔ پنیہہ پنہہ۔ بار بار۔ بلہاریو۔ قربان ہوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا از خود اپنے خادموں کو بچاتا ہے ۔ برائیوں اور بدیوں سے خدا اپنے خادموں کے ہمیشہ ساتھ بستا ہے ۔ اسے کبھی دل سے نہ بھلاؤ (1) رہاو۔ خدا شکل وصورت کو نہیں دیکھتا نہ پانے خدمتگاروں کے خاندان کا خیال کرتا ہے وہ پانی کرم و عنایت اور مہربانی سے خدا اسے اپنا نام سچ حق و حقیقت عنایت کرتا ہے اور قدرتی طور پر اس کی زندگی درست کرتا ہے (1) یہ زندگی جو بھاری دشوار گذار او رآگ کے سمندر کی طرح ہے اسے کامیاب بناتا ہے ۔ اے نانک۔ خادم خدا اس کے دیدار سے خوشی محسوس کرتے ہیں۔ اور بار بار قربان جاتے ہیں۔
نٹ مہلا ੫॥
ہرِ ہرِ من مہِ نامُ کہِئو ॥
کوٹِ اپ٘رادھ مِٹہِ کھِن بھیِترِ تا کا دُکھُ ن رہِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
کھوجت کھوجت بھئِئو بیَراگیِ سادھوُ سنّگِ لہِئو ॥
سگل تِیاگِ ایک لِۄ لاگیِ ہرِ ہرِ چرن گہِئو ॥੧॥
کہت مُکت سُنتے نِستارے جو جو سرنِ پئِئو ॥
سِمرِ سِمرِ سُیامیِ پ٘ربھُ اپُنا کہُ نانک اندُ بھئِئو ॥੨॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
کوٹ اپرادھ۔ کروڑوں گناہ ۔ کھن بھیتر۔ ذر اسی دیر میں (1) رہاو ۔ کھوجت کھوجت۔ تلاش کرتے کرتے ۔ بیراگی ۔ طارق۔ ساتر ہوسنگ لہیو۔ صحبت و قربت پاکدامن حاصل ہوئی۔ سگل تیاگ۔ سب کو چھوڑ کر ۔ ایک لو ۔ لاگی ۔ ایک سے محبت کی ۔ دامن لیا۔ ہر ہر چرن گہیو ۔ خد اکے پاوں پکڑے (1) کہت مکت ۔ کہنے والے آزاد ہوئے ۔ سنتے نستارے ۔ سننے والے کامیاب۔ جو جو سرن پیو۔ جنہوں جنہوں نے پناہ لی ۔ انند۔ پر سکون۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو دلمیں نام خدا کا کرتا ہے اس کے فوراً کروڑوں گناہ عافو ہوجاتے ہیں۔ او رکوئی عذاب نہیں آتا اسے (1) رہاؤ تلاش خدا کرتے کرتے جو طارق ہوا اور متوالا محو ومجذوب ہوگیا اس نے صحبت و قربت مرشد میں پالیا ۔ جس نے سارے چھوڑ کر جس کو پیار واحد خدا سے ہوگیا اور دامن خدا کا تھام لیا (1) کہنے والے اور سننے ولاے جنہوں نے لی پناہ خدا کی نجات پائی آزاد ہوئے ۔ اے نانک بتادے کہ یاد وریاض سے پر سکون ہوئے ۔
نٹ مہلا ੫॥
چرن کمل سنّگِ لاگیِ ڈوریِ ॥
سُکھ ساگر کرِ پرم گتِ موریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
انّچلا گہائِئو جن اپُنے کءُ منُ بیِدھو پ٘ریم کیِ کھوریِ ॥
جسُ گاۄت بھگتِ رسُ اُپجِئو مائِیا کیِ جالیِ توریِ ॥੧॥
پوُرن پوُرِ رہے کِرپا نِدھِ آن ن پیکھءُ ہوریِ ॥
نانک میلِ لیِئو داسُ اپُنا پ٘ریِتِ ن کبہوُ تھوریِ ॥੨॥੫॥੬॥
لفظی معنی:
چرن کمل۔ پائے پاک۔ ڈوری ۔ محبت۔ عشق ولگن۔ سکھ ساگر۔ آرام وآسائش کے سمندر۔ پرم گت۔ بلندر وحآنی وزہنی حالت (1) رہاؤ۔ انچل۔ دامن۔ گہایؤ۔ پکڑا یؤ۔ جن۔ خدمتگار۔ من بیدھو ۔ دل بندھ گیا۔ پریم کی کھوری ۔ پیار کے خمار یا نشے میں۔ جس گاوت۔ حمدوثناہ سے ۔ بھگت رس۔ پیار یا عشق کا لطف ۔ اپجیو۔ پیدا ہوا۔ جالی ۔ جال۔ پھندہ (1) پورن۔ کامل۔ پور رہے ۔ بس رہے ۔ کر پاندھ۔ مہربانی کے خزانے آن۔ دوسرے ۔ پیکھو۔ دیکھے ۔ ہوری ۔ دوسرا۔ تھوری ۔ کم۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے آرام و آسائش کے سمندر خدا میری روحانی واخلاقی حالت کو بلندی عنایت کر میں تیرا بھاری عقید تمند ہوگیا ہوں (1) رہاؤ۔ مجھے اپنا دامن دیجیئے میرے دل مین تیری محبت کا کمار ہوگیا ہے تیری حمدوثناہ سے میرے دل میں تیرے پیار کا خمار ہو گیا ہے ۔ تیری حمدوثنا سے میرے دل میں تیرے پیار کا لطف آنے لگا ہے اور دنیاوی دولت کا پھندہ توڑ دیا ہے (1)
اے نانک ۔ اپنے خدمتگار کو اپنا ساتھ دیجیئے اور کبھی پیار کم نہ ہو۔ کامل خدا مہرجائی ہے ۔ مہربانیوں کا خزانہ ہے کسی دوسری طرف نظر نہیں مری
نٹ مہلا ੫॥
میرے من جپُ جپِ ہرِ نارائِنھ ॥
کبہوُ ن بِسرہُ من میرے تے آٹھ پہر گُن گائِنھ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سادھوُ دھوُرِ کرءُ نِت مجنُ سبھ کِلبِکھ پاپ گۄائِنھ ॥
پوُرن پوُرِ رہے کِرپا نِدھِ گھٹِ گھٹِ دِسٹِ سمائِنھُ ॥੧॥
جاپ تاپ کوٹِ لکھ پوُجا ہرِ سِمرنھ تُلِ ن لائِنھ ॥
دُءِ کر جوڑِ نانکُ دانُ ماںگےَ تیرے داسنِ داس دسائِنھُ ॥੨॥੬॥੭॥
لفظی معنی:
مجن۔ غسل ۔ اشنان۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ دوش۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ دسٹ سمائن۔ بسا۔ ہوا دکھائی دیتا ہے (1) کوٹ لکھ پوجا ۔ کروڑوں ۔ لاکھو ۔ پر ستش۔ ہر سمرن ۔ الہٰی یادوریاض ۔ تل ۔ برابر۔ دوئے کر جوڑ۔ دست ۔ بستہ دو نو ہاتھ باندھ کر ۔ دان۔ بھیک ۔ داسن داس دسائین ۔ خدمتگار وں کا خدمتگار ہوکر۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل یاد خدا کو کیا کر ۔ کبہو نہ بھول دل میرے سے ہر وقت صفت صلاح کروں (1) رہاؤ۔ پائے مرشد کی دہول میں غسل ہو میرا پروز جو سارے گناہ گنواتا ہے ۔ مہربانیوں کے خزانے خدا ہر دلمیں بستا دکھتا ہے ۔ نظر آتا ہے (1) کروڑوں اور لاکھوں پر ستش الہٰی یاد و ریاض کے برابر نہیں۔ دست بستہ عرض گذارتا ہے ۔ نانک کہ تیرے خدمتگاروں کے خدمتگاروں کا خدمتگار رہے ۔
نٹ مہلا ੫॥
میرےَ سربسُ نامُ نِدھانُ ॥
کرِ کِرپا سادھوُ سنّگِ مِلِئو ستِگُرِ دیِنو دانُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سُکھداتا دُکھ بھنّجنہارا گاءُ کیِرتنُ پوُرن گِیانُ ॥
کامُ ک٘رودھُ لوبھُ کھنّڈ کھنّڈ کیِن٘ہ٘ہے بِنسِئو موُڑ ابھِمانُ ॥੧॥
کِیا گُنھ تیرے آکھِ ۄکھانھا پ٘ربھ انّترجامیِ جانُ ॥
چرن کمل سرنِ سُکھ ساگر نانکُ سد کُربانُ ॥੨॥੭॥੮॥
لفظی معنی:
آکھ دکھان ۔ بیان کروں ۔ سر بس۔ سب کچھ۔ نام ندھان۔ الہٰی نام۔ سچ حق و حقیقت ایک خزانہ ہے ۔ سادہو سنگ ملیو محبت و قربت پاکدامن حاصل ہوئی ۔ ستگر دہودان ۔ سچے مرشد نے خیرات ی (1) رہاؤ۔ سکھداتا ۔ آرام و آسائش مہنچانے والا۔ دکھ بھنجن۔ عذاب توڑنے والا۔ کھنڈ ۔ کھنڈ ۔ ذرہ ۔ ذرہ ۔ ونسیو۔ مٹائیا۔ ابھیمان۔ غرور۔ تکبر ۔ اہنکار (1 ) انتر جامی ۔ اندرونی راز جاننے والا۔ سرن پناہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرے لئے الہٰی نام سچ حق و حقیقت ہی عالم خزانہ ہے ۔ الہٰی کرم وعنیات صحبت پاکدامن نصیب ہوا سچے مرشد نے مجھے خیرا کی (1) رہاؤ۔ ارام و اسائش پہنچانے والا عذاب مٹانے والا کے مکمل علم سے حمدوثنا کرؤ۔ غصہ۔ شہوت ۔ لالچ کا ذرہ ذرہ کرکے جہالت ۔ بیوقوفی اور غرور مٹائیا (1) اے خدا تو اندونی راز وں کا واقف کا ر اور جاننے وال اہے ۔ میں تیرے کون کونسے اوصاف بیان کروں۔ اے آرام و آسائش کے سمندر خدا نانک تیرے زیر پانہ اور تجھ پر فدا ہے ۔
نٹ مہلا ੫॥
ہءُ ۄارِ ۄارِ جاءُ گُر گوپال ॥੧॥ رہاءُ ॥
موہِ نِرگُن تُم پوُرن داتے دیِنا ناتھ دئِیال ॥੧॥
اوُٹھت بیَٹھت سوۄت جاگت جیِء پ٘ران دھن مال ॥੨॥
درسن پِیاس بہُتُ منِ میرےَ نانک درس نِہال ॥੩॥੮॥੯॥
لفظی معنی:
موہ نرگن۔ میں بے اوصاف۔ پورن داتے ۔ مکمل سخی ۔ دینا ناتھ دیال۔ غریب پرور۔ غریبوں کے مہربان مالک (1) اوٹھت۔ بیٹھت ۔ نشین و براخشن۔ اٹھتے وقت اور بیٹھے وقت۔ پران ۔ زندگی (2) درسن پیاس ۔ دیدار کی خواہش۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے مرشد و مالک عالم میں قربان ہوں آپ پر (1) رہاؤ۔ آپ مکمل سخی اور غریبوں کے مہربان مالک ہو اور میں بے اوصاف ہوں (1) اے خدا اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتےسوتے جاگتے تو ہی زندگی کا آسر و سہار اہے ۔ اے خدا میرے دل میں تیرے دیدار کی بھاری خواہش ہے ناک کو دیدار دیکر خوش بخش
نٹ پڑتال مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کوئوُ ہےَ میرو ساجنُ میِتُ ॥
ہرِ نامُ سُناۄےَ نیِت ॥
بِنسےَ دُکھُ بِپریِتِ ॥
سبھُ ارپءُ منُ تنُ چیِتُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کوئیِ ۄِرلا آپن کیِت ॥
سنّگِ چرن کمل منُ سیِت ॥
کرِ کِرپا ہرِ جسُ دیِت ॥੧॥
ہرِ بھجِ جنمُ پدارتھُ جیِت ॥
کوٹِ پتِت ہوہِ پُنیِت ॥
نانک داس بلِ بلِ کیِت ॥੨॥੧॥੧੦॥੧੯॥
لفظی معنی:
سجن میت۔ پیار ا دوست۔ نیت ۔ ہر روز۔ ونسے ۔ مٹے ۔ سپریت۔ غلط محبت۔ غلط۔عادت ۔ ارپو۔ بھینٹ کرو۔ جیت ۔ دل (1) رہاؤ۔ آپن کیت۔ اپنا کیا ہے ۔ سنگ ساتھ۔ من بیت۔ من سلا ہوا۔ مراد وابطہ ۔ جڑاہوا۔ ہر جسی ۔ الہٰی حمدوچناہ ۔ دیت۔ دیتا ہے (1) ہر بھج ۔ الہٰییاد وریاض۔ جنم پدارتھ۔ قیمتی زندگی ۔ زندگی کی نعمت۔ پتت۔ بد اخلاق۔ گمراہ۔ پنت۔ پاکدامن۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہے کوئی ایسا دوست جو ہروروز الہٰی نام منائے ۔ تاکہ گمراہی اور غلط راہ زندگی ختم ہو۔ اسے دل وجان بھینٹ کر دو (1) رہاؤ۔ کوئی ہی اپناتاہے ۔جسے خدا سے دل لگائیا ہوا ہواہے ۔ خدا نے اپنی حمدوثناہ بخشش کی ہو(1) اے انسان الہٰی یادوریا ض سے زندگی کی نعمت کو کامیاب بنا اس سے کروڑوں گمراہ بد اخلاق ناپاک پاک و مقدس ہوئے ہیں۔ خادم نانک اپنے آپ کو ان پر صدقے کرتا ہے ۔ قربان کرتا ہے ۔
نٹ اسٹپدیِیا مہلا ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رام میرے منِ تنِ نامُ ادھارے ॥
کھِنُ پلُ رہِ ن سکءُ بِنُ سیۄا مےَ گُرمتِ نامُ سم٘ہ٘ہارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ منِ دھِیاۄہُ مےَ ہرِ ہرِ نامُ پِیارے ॥
دیِن دئِیال بھۓ پ٘ربھ ٹھاکُر گُر کےَ سبدِ سۄارے ॥੧॥
مدھسوُدن جگجیِۄن مادھو میرے ٹھاکُر اگم اپارے ॥
اِک بِنءُ بینتیِ کرءُ گُر آگےَ مےَ سادھوُ چرن پکھارے ॥੨॥
سہس نیت٘ر نیت٘ر ہےَ پ٘ربھ کءُ پ٘ربھ ایکو پُرکھُ نِرارے ॥
سہس موُرتِ ایکو پ٘ربھُ ٹھاکُرُ پ٘ربھُ ایکو گُرمتِ تارے ॥੩॥
گُرمتِ نامُ دمودرُ پائِیا ہرِ ہرِ نامُ اُرِ دھارے ॥
ہرِ ہرِ کتھا بنیِ اتِ میِٹھیِ جِءُ گوُنّگا گٹک سم٘ہ٘ہارے ॥੪॥
رسنا ساد چکھےَ بھاءِ دوُجےَ اتِ پھیِکے لوبھ بِکارے ॥
جو گُرمُکھِ ساد چکھہِ رام ناما سبھ ان رس ساد بِسارے ॥੫॥
گُرمتِ رام نامُ دھنُ پائِیا سُنھِ کہتِیا پاپ نِۄارے ॥
دھرم راءِ جمُ نیڑِ ن آۄےَ میرے ٹھاکُر کے جن پِیارے ॥੬॥
ساس ساس ساس ہےَ جیتے مےَ گُرمتِ نامُ سم٘ہ٘ہارے ॥
ساسُ ساسُ جاءِ نامےَ بِنُ سو بِرتھا ساسُ بِکارے ॥੭॥
ک٘رِپا ک٘رِپا کرِ دیِن پ٘ربھ سرنیِ مو کءُ ہرِ جن میلِ پِیارے ॥
نانک داسنِ داسُ کہتُ ہےَ ہم داسن کے پنِہارے ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
ادھارے ۔ آسرا۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ نام سہارے ۔ سچ یاد کرتاہوں (1) رہاؤ۔ دین دیال ۔ غریب پرور ۔ گر کے سبد ۔کلام مرشد (1) مد ہسودن۔ خدا۔ مادہو ۔ خدا۔ بنو۔ عرض۔ گذارش ۔ سادہو چرن بکھارے ۔ پاؤں۔ پاکدامن کے دہوئے یا جھاڑے (2) سہنس ۔ ہزاروں۔ نیتر ۔ آنکھیں۔ ایکو پرکھ نرارے ۔ واحد انوکھی ہستی ۔ سہس مورت ۔ ہزاروں شکلیں ۔ ایکو پربھ ٹھاکر۔ واحد ہے ۔ خدا۔ گرمت تارے ۔ سبق مرشد کامیاب بناتا ہے (3) نامدمودر۔ الہٰی نام۔ اردھارے ۔ دلمیں بسا کر ۔ گونکا ۔ گٹگارے ۔ جیسے گونگا گڈا ک سے پیتا ہے (4) رسنا۔ زبان۔ ساد۔ لطف۔ بھائے دوجے ۔ غیروں کی محبت۔ پھیکے ۔ بد مزہ ۔ لوبھ دکارے ۔ بیفائدہ لالچ۔ گورمکھ ۔مریدمرشد ہوکر۔ ان رس۔ دوسرے مزے ۔ وسارے ۔ بھلائے (5) پاپ ۔ نوارے ۔ گناہ دور کئے (6) سمہارے ۔ یاد کیا۔ برتھا۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ بکارے ۔ بیکار فضول (7) دین۔ غریب۔ عاجز۔ مجبور ۔ لاچار۔ پنہارے ۔ پانی لانے والے خدمتگار
ترجمہ معہ تشریح:
میرے دل وجان الہٰی نام سچ و حقیقت کا ہی آسرا ہے میں تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی بغیر خدمت سبق مرشد اور نام کے بغیر یادوریاض کے (1) رہاؤ۔ دلمیں یاد کیا کرو نام خدا کا مجھے الہٰی نام پیار اہے ۔ خدا جن غریبوں ناداروں پر مہربان ہوتا ہے ۔ کلام مرشد سے ان کی طرز زندگی درست بنا دیتا ہے (1) اے انسان رسائی ہوش و عقل سےبلند ہستی اے اعداد و شمار سےبعید خدا ایک عرض گذارتا ہوں مرشد سے کہ میں پاکدامن کے پاؤں جھاروں (2) خدا ایک ایسی نرالی اور انوکھی ہتی ہے جس کے ہزاروں آنکھیں ہیں۔ جس کی واحد ہونے کی باوجود ہزاروں شکلیں اور صورتیں ہیں۔ اور خو دہی سبق مرشد سےلوگوں کی طرز زندگی کامیاب بناتا ہے (3) جس نے سبق مرشد کے ذریعے خدا کا نام پائا وہ ہمیشہ نام خڈا کا دل بساتے ہیں۔ الہٰی حمدوثناہ نہایت پر لطف اور مزیدار ہے ۔ جیسے گونگا پیتا تو لطف اور مزے سے ہے ۔ مگر بیان نہیں کر سکتا لطف اسکا۔ (4)جو زبان ددسروں محبتوں میں لطف لیتی ہے وہ لالچ وغیرہ نہایت بد مزہ اور فضول ہوتے ہیں۔ جو مرید مرشد ہوکر الہٰی نام کا لطف لیتا ہے تو وہ تمام دوسروں لذتوں اور لطف بھلا دیتا ہے (5) جنہوں نے سبق و وعاظ مرشد سے الہٰی نام کی دولت و سرمایہ پالیا وہ ہمیشہ نام پکار کر اور سنکر گناہ دور کر لیتے ہیں۔ ایسے انسان محبوب خدا ہو جاتے ہیں۔ منصف خدا اور فرشتہ موت ان کے قریب نہیں آتے (6) سبق مرشد ہر سانس خدا کا نام یاد کرتا ہوں الہٰی نام نے بغیر سانس بیکار بے فائدہ چلا جاتا ہے (7) میں غریب نادار نے اے خدا تیری پناہ لی ہے مجھ پر مہربانی کر ۔ اے نانک۔ خادموں کا خادم عرض گذارتا ہے کہ مجھے پانی لانے والے اپنے خادموں کا بنا ۔
نٹ مہلا ੪॥
رام ہم پاتھر نِرگُنیِیارے ॥
ک٘رِپا ک٘رِپا کرِ گُروُ مِلاۓ ہم پاہن سبدِ گُر تارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ستِگُر نامُ د٘رِڑاۓ اتِ میِٹھا میَلاگرُ ملگارے ॥
نامےَ سُرتِ ۄجیِ ہےَ دہ دِسِ ہرِ مُسکیِ مُسک گنّدھارے ॥੧॥
تیریِ نِرگُنھ کتھا کتھا ہےَ میِٹھیِ گُرِ نیِکے بچن سمارے ॥
گاۄت گاۄت ہرِ گُن گاۓ گُن گاۄت گُرِ نِستارے ॥੨॥
بِبیکُ گُروُ گُروُ سمدرسیِ تِسُ مِلیِئےَ سنّک اُتارے ॥
ستِگُر مِلِئےَ پرم پدُ پائِیا ہءُ ستِگُر کےَ بلِہارے ॥੩॥
پاکھنّڈ پاکھنّڈ کرِ کرِ بھرمے لوبھُ پاکھنّڈُ جگِ بُرِیارے ॥
ہلتِ پلتِ دُکھدائیِ ہوۄہِ جمکالُ کھڑا سِرِ مارے ॥੪॥
اُگۄےَ دِنسُ آلُ جالُ سم٘ہ٘ہالےَ بِکھُ مائِیا کے بِستھارے ॥
آئیِ ریَنِ بھئِیا سُپننّترُ بِکھُ سُپنےَ بھیِ دُکھ سارے ॥੫॥
کلرُ کھیتُ لےَ کوُڑُ جمائِیا سبھ کوُڑےَ کے کھلۄارے ॥
ساکت نر سبھِ بھوُکھ بھُکھانے درِ ٹھاڈھے جم جنّدارے ॥੬॥
منمُکھ کرجُ چڑِیا بِکھُ بھاریِ اُترےَ سبدُ ۄیِچارے ॥
جِتنے کرج کرج کے منّگیِۓ کرِ سیۄک پگِ لگِ ۄارے ॥੭॥
جگنّناتھ سبھِ جنّت٘ر اُپاۓ نکِ کھیِنیِ سبھ نتھہارے ॥
نانک پ٘ربھُ کھِنّچےَ تِۄ چلیِئےَ جِءُ بھاۄےَ رام پِیارے ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:
پاتھر۔ سخت دل۔ نرگنہارے ۔ بے اوصاف۔ (1) رہاؤ۔ میلا گر۔ چندن۔ میلاگر۔ ملگارے ۔ چندن کا چندن۔ نامے ۔ نام سے ۔ سرت۔ ہوش۔ وجی ہے دیہہ دس۔ ہر طرح کی خیر ۔ سکی مستک گندھارے ۔ خوشیووں والے کی خوشبو پھیلی ہے ۔ مسکن ۔ کستوری کی خوشبو الے ۔ مسک۔ خوشبو ۔ گندھارے ۔ پھیلی ہے (1) نگن ۔ دنیاوی اوصاف سے بلند۔ کتھا۔ کہانی ۔ نیکے ۔ اچھے ۔ سمارے ۔ یاد۔ گرنستارے ۔ مرشد کامیاب بنات اہے ۔ رین۔ رات (2) ببیک گرو۔ سمجھدار مرشد۔ سمدرسی ۔ سب کو ایک نظر دیکھنے والا۔ نیک و بدمیں تمیز کرنے والا۔ سنک ۔ اتارے ۔ شک و شبہات دور کرکے ۔ پرم۔ پد۔ بلند رتبہ (3) پاکھنڈ ۔ دکھاوا۔ بھرمے ۔ بھٹکے ۔ گمراہ۔ لوبھ پاکھنڈ۔ لالچ کا دکھاوا۔ یر ہارے ۔ پرا ہے ۔ حلت پلت۔ اس دنیا میں اور دوسری دنیا میں ۔ (4) اگوے ونس۔ دن چڑھتے ہی۔ آل جال سمہاے ۔ گھریلو کام۔ مخمسے ۔ دکھ مائیا کے دستھارے ۔ زہر آلودہ دنیاوی دولت کا پھیلاو۔ سپننتر ۔ خواب میں (5) کلر کھیت ۔ کلر اٹھی ۔ ایسی زمین جس میں گھاس تک نہیں اگتی ۔ کوڑ۔ جھوٹ۔ جمائیا۔ بوئیا۔ کوڑے کے کھلوارے ۔ کھلیان ۔ساکت نر۔ مادہ پرست انسان۔ ۔ بھوکھ بھکھانے ۔ بھوکے ہی بھوکے ۔ در ٹھاڈے ۔ دروازے پر کھڑے ۔ جم جندارے ۔ ظالم ہوت کے (6) منمکھ ۔ خودی پسند۔ سر ۔ ذمے ۔ کرج چڑھیا۔ واجب ال ادا ۔ فرض اترے سبد وچارے ۔ کلام کو سمجھنے سے اتر یگا ۔ فرض کے سنگئے ۔ قرض مانگنے والے ۔ سیوک۔ خدمتگار ۔ پگ ۔ پاؤں (7) جگناتھ ۔ مالک علام۔ جنت۔ جاندار۔ اپائے ۔ پیدا کئے ۔ نک کھیتی ۔ ناک پھاڑ کر نتھہارے ۔ تکمیل ڈالی ہوئی ہے ۔ کھنچے ۔ کھنچتا ہے ۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا انسان بیداو و اور بے اوصاف ہے ۔ کرم فرمائی کرکے مرشد سے ملاؤ تاکہ ہم بیدردوں کو کلام کے ذریعے زندگی کامیاب بنالیں (1) رہاؤ۔ سچا مرشد خا کا نام جو نہایت پر لطف مزیدار اور میٹھا ہے ۔ ۔ پختہ کرواتا ہے نام جس کی چندن کی مانند خوشبو پھیلاتا ہے ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے اور نام سچ حق و حقیقت کی عطمت و برکت عقل ہوش اور سمجھ بڑھتی ہے اور اس کی خوشبو کی شہرت ہر طرف پھیلتی ہے (1) اے خدا تیری کہانی نہایت پر لطف میٹھی ہے ۔ مرشد کینیک نصحیت دل میں بساؤ۔ بسائی بسا کر الہٰی حمدوثناہ کی حمدوثناہ سے مرشد کامیاب نباتا ہے (2) مرشد کو نیک و بد کی تمیز ہے اور سب کو ایک نظر سے دیکتھا ہے ۔ ہر قسم کے گلے شکوے اور شک و شبہات دور کرکے اس سے ملو سچے مرشد کے ملاپ سے بلند ترین رتبے حاصل ہوتے ہیں۔ میں قربان ہوں سچے مرشد پر (3)
دکھاوے کرکے لوگ بھٹکتے رہتے ہیں یہ دکھاوا اور لالچ دنیا میں اخلاقی دشمن ہیں۔ انسان ہر دو عالموں میں عذاب پاتا ہے ۔ اور ہر وقت اخلاقی موت سر پر کھڑی رہتی ہے (4) ہر وز دن چڑھتے ہی گھر یلو دھندے اخلاقی موت لانے والے شروع ہوجاتے ہیں اور رات آتی ہے تو خاب میں بھی وہی کچھ دیکھتا ہے اور خواب میں بھی اخلاقی موت لانے والے کا ر نامے دیکھتا ہے (5) منکران خدا کا دل کلر اٹھی ز مین جیسا ہوتا ہے ج سمیں گھاس تک نہیں اگتی ( مادہ پرست) اس میں جھوٹ بوئیا جھوٹ کی کاشکاری کی تو جھوٹ کے کھلیان ہی لگے ۔ مادہ پرستوں کی خواہشات کبھی پوری نہیں ہوتیں ۔ اس لئے اخلاقی و روحانی موت کا سایہ ہر وقت ان پر رہتا ہے (6) مریدان من کے ذمے ہر وقت اخلاقی موت کا قرضہ واجب الدا رہتا ہے ۔ جو صرف کلام کو سوچنے سمجھے سے اترتا ہے ۔ جو یہ فرض مانگنے والے ہیں ان کے جستگار بنا کر میردان مرشد کے پاؤں لگا کر روک دیا جاتا ے (7) خدا نے تمام جاندار پیدا کرکے سب کے نا ک میں اپنی حکمرانی کی نکیل ڈالی ہوئی ہے مراد تابع فرمان ہیں۔ اے نانک جسے خدا کی رضا ہے اسی طرف انسان کو جانا اور کرنا پڑتا ہے ۔
نٹ مہلا ੪॥
رام ہرِ انّم٘رِت سرِ ناۄارے ॥
ستِگُرِ گِیانُ مجنُ ہےَ نیِکو مِلِ کلمل پاپ اُتارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّگتِ کا گُنُ بہُتُ ادھِکائیِ پڑِ سوُیا گنک اُدھارے ॥
پرس نپرس بھۓ کُبِجا کءُ لےَ بیَکُنّٹھِ سِدھارے ॥੧॥
اجامل پ٘ریِتِ پُت٘ر پ٘رتِ کیِنیِ کرِ نارائِنھ بولارے ॥
میرے ٹھاکُر کےَ منِ بھاءِ بھاۄنیِ جمکنّکر مارِ بِدارے ॥੨॥
مانُکھُ کتھےَ کتھِ لوک سُناۄےَ جو بولےَ سو ن بیِچارے ॥
ستسنّگتِ مِلےَ ت دِڑتا آۄےَ ہرِ رام نامِ نِستارے ॥੩॥
جب لگُ جیِءُ پِنّڈُ ہےَ سابتُ تب لگِ کِچھُ ن سمارے ॥
جب گھر منّدرِ آگِ لگانیِ کڈھِ کوُپُ کڈھےَ پنِہارے ॥੪॥
ساکت سِءُ من میلُ ن کریِئہُ جِنِ ہرِ ہرِ نامُ بِسارے ॥
ساکت بچن بِچھوُیا جِءُ ڈسیِئےَ تجِ ساکت پرےَ پرارے ॥੫॥
لگِ لگِ پ٘ریِتِ بہُ پ٘ریِتِ لگائیِ لگِ سادھوُ سنّگِ سۄارے ॥
گُر کے بچن ستِ ستِ کرِ مانے میرے ٹھاکُر بہُتُ پِیارے ॥੬॥
پوُربِ جنمِ پرچوُن کماۓ ہرِ ہرِ ہرِ نامِ پِیارے ॥
گُر پ٘رسادِ انّم٘رِت رسُ پائِیا رسُ گاۄےَ رسُ ۄیِچارے ॥੭॥
ہرِ ہرِ روُپ رنّگِ سبھِ تیرے میرے لالن لال گُلارے ॥
جیَسا رنّگُ دیہِ سو ہوۄےَ کِیا نانک جنّت ۄِچارے ॥੮॥੩॥
لفظی معنی:
ناوارے ۔ اشنان۔ غسل۔ ہر انمرت سر ۔ اب حیات کے تالاب میں۔ ستگر ۔ سچا مرشد۔ گیان مجن۔ علم کا غسل ۔ نیکو ۔ اچھا۔ کلمل ۔ گناہوں ۔ دوشوں (1) رہاؤ۔ سنگت ۔ ساتھ ۔ صحبت۔ ادھاکئی۔ زیادہ ۔ سوآ۔ طوطا۔ ادھارے ۔ کامیابی ۔ پرسن پرس۔ خوش ہوکر پرس۔ چھوہ۔ بیکنٹھ۔ بہشت۔ سورگ۔ سدھارے ۔ گئے (1) پریت۔ پیار۔ پرت۔ کے لئے ۔ کیتی ۔ کی ۔ بولارے ۔ بوے ۔ بھائے بھاونی ۔ پیاری ہوئی یقینی ۔ یقین اچھا لگا۔ بدارے ۔ ختم کئے (2) مانکھ ۔ انسان ۔ آدمی ۔ کتھے ۔ کہتا ہے ۔ وچارے ۔ خیال۔ سمجھ۔ ست سنگت ۔ سچا ساتھ۔ صحبت و قربت پاکدامناں ۔ دڑتا۔ پختگی ۔ نام نستارے ۔ سچائی سے کامیابی (3) جیو ۔ زندگی۔ پنڈ۔ جسم۔ سابت۔ قائم۔ تب لگ۔ تب تک۔ سمارے ۔ سنبھال ۔ یاد۔ کڈھ کوپ۔ کنوآں کھود۔ کڈھے پنہارے ۔ پانی لکالتا ہے (4) ساکت۔ مادہ پرست ۔ میل۔ ملاپ ۔ نام بسارے ۔ جس نے سچائی حقیقت خدا کا نام بھلا رکھا ہے ۔ ساکت بچن۔ مادہ پرست کا کلام۔ بچھو جیوڈ سیئے ۔ اس طرھ ہیں۔ جیسے بچھو ڈستا ہے ۔ تج۔ چھوڑ کر۔ پرے پرارے ۔ دور (5) سادہوسنگ۔ صحبت پاکدامن۔ سوارے ۔ زندگی راہ راست پر آتی ہے ۔ ست ست۔ سچ سچ (6) پر چون کمائے ۔ تھوڑے کئے ہوئے اعمال۔ انمرت رس۔ آبحیات کا لطف (7) گلارے ۔ گل لالہ کی مانند۔ رنگ ۔ پریم ۔ جنت وچارے ۔ لا چار مجبور جانداروں کی اوقات۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا آبحیات کے غسل کے لئے ایک تالاب ہے ۔ سچا مرشد علم وسمجھ کا غسل کرتا ہے ۔ جس کے ملاپ سے گناہوں کی غلاظت دور ہوتی ہے (1) رہاؤ۔ صحبت بہت اثر کرتی ہے ۔ طوطے کے خدا کانام پڑھنے سے گنکا جو ایک پیشہ کمانے والی عورت تھی نے کامیابی حاصل کی مراد برائیوں سے نجات پائی۔ راجہ کنس کی خادمہ کرشن کی خدمت کرنے پر بہشت حاصل کی (1) اجامل نے اپنے بیٹے کی محبت کی وجہ سے جو اسے نارائن مراد خدا کے نام سے پکارتا اور بلاتا تھا ۔ جس سے خڈا کو اسکا پیار پسند آئیا اس لئے خدا نے اسے برائیوں سے نجات دلائی (2) انسان زبانی باتیں کرتیں ہے اور لوگوں کو سناتا ہے مگر جو کہتا ہے اسے سمجھتا نہیں دل میں بساتا نہیں۔ سچی صحبت و قربت حاصل ہو تو یقین واثق ہوتاہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت سے کامیابی حاصل ہوتی ہے (3) جب تک انسان تندرست ہے ثابت قدم ہے دلمیں نام نہیں بساتا ۔ مراد جب وقت گذرجاتا ہے ۔ یعنی جب گھر میں آگ لگی ہو تو کہواں کھود کر پانی نکالتا ہے ۔ مگر گیا وقت پھر ہاتھ آتانہیں لگا داغ سینے پہ جاتا نہیں یعنی کوشش بیکار ہے (4) مادہ پرست سے ملاپ نہیں کرنا چاہیے جس نے خدا کو بھلا رکھا ہے ۔ مادہ پرست کا کالم انسان کو اس طرح س ڈس لیتا ہے جیسے بچھو کا ڈنگ لہذا اس سے دوری بہتر ہے (5) جن کو خدا سے محبت ہوجاتی ہے وہ اچھی نیک صحبت میں رہ کر زندگی استوار کر لیتے ہیں کلام مرشد میں یقین واثق سے انسان خدا کا محبو ب ہوجاتا ہے (6) جس نے پہلے سے تھوڑی بہت نیک اعملا کئے ہوتے ہیں نیکیاں کمائی ہوں اور الہٰی نام سچ و حقیقت سے محبت ہو رحمت مرشد سے آب حیات کا لطف لیتاہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت کی صفت صلاح کرتا ہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بساتا ہے (7) اے میرے پیارے گل لالہ کی مانند خدا یہ سارا عالم و قائنات قدرت تیری ہی شکل وصورت ہے ۔ جیسی شکل و صورت و سمجھ اسے تو دیتا ہے ۔ ویسا ہی وہ ہوجاتاہے ۔ اے نان۔ ان بیچارے جانداروں کی پائیاں ہی کیا ہے ۔
نٹ مہلا ੪॥
رام گُر سرنِ پ٘ربھوُ رکھۄارے ॥
جِءُ کُنّچرُ تدوُئےَ پکرِ چلائِئو کرِ اوُپرُ کڈھِ نِستارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
پ٘ربھ کے سیۄک بہُتُ اتِ نیِکے منِ سردھا کرِ ہرِ دھارے ॥
میرے پ٘ربھِ سردھا بھگتِ منِ بھاۄےَ جن کیِ پیَج سۄارے ॥੧॥
ہرِ ہرِ سیۄکُ سیۄا لاگےَ سبھُ دیکھےَ ب٘رہم پسارے ॥੧॥
ایکُ پُرکھُ اِکُ ندریِ آۄےَ سبھ ایکا ندرِ نِہارے ॥੨॥
ہرِ پ٘ربھُ ٹھاکُرُ رۄِیا سبھ ٹھائیِ سبھُ چیریِ جگتُ سمارے ॥
آپِ دئِیالُ دئِیا دانُ دیۄےَ ۄِچِ پاتھر کیِرے کارے ॥੩॥
انّترِ ۄاسُ بہُتُ مُسکائیِ بھ٘رمِ بھوُلا مِرگُ سِنّگنْ٘ہارے ॥
بنُ بنُ ڈھوُڈھِ ڈھوُڈھِ پھِرِ تھاکیِ گُرِ پوُرےَ گھرِ نِستارے ॥੪॥
بانھیِ گُروُ گُروُ ہےَ بانھیِ ۄِچِ بانھیِ انّم٘رِتُ سارے ॥
گُرُ بانھیِ کہےَ سیۄکُ جنُ مانےَ پرتکھِ گُروُ نِستارے ॥੫॥
سبھُ ہےَ ب٘رہمُ ب٘رہمُ ہےَ پسرِیا منِ بیِجِیا کھاۄارے ॥
جِءُ جن چنّد٘رہاںسُ دُکھِیا دھ٘رِسٹبُدھیِ اپُنا گھرُ لوُکیِ جارے ॥੬॥
پ٘ربھ کءُ جنُ انّترِ رِد لوچےَ پ٘ربھ جن کے ساس نِہارے ॥
ک٘رِپا ک٘رِپا کرِ بھگتِ د٘رِڑاۓ جن پیِچھےَ جگُ نِستارے ॥੭॥
آپن آپِ آپِ پ٘ربھُ ٹھاکُرُ پ٘ربھُ آپے س٘رِسٹِ سۄارے ॥
جن نانک آپے آپِ سبھُ ۄرتےَ کرِ ک٘رِپا آپِ نِستارے ॥੮॥੪॥
لفظی معنی:
رام۔ اے خدا۔ گر سرنی ۔ پناہ مرشد میں۔ پرھ رکھوارے ۔ خدا محافظ بنتا ہے ۔ کٹنچر۔ ہاتھی ۔ کر۔ ہاتھ۔ نستارے ۔ بچائیا۔ (1) رہاؤ۔ نیکے ۔ نہایت نیک اچھے ۔ سردھا ۔ بشواس۔ یقین ۔ ہر دھارے ۔ سہارا یا آسرا دیتا ہے ۔ سروھ بھگت ۔ یقین و محبت۔ من بھاوے ۔ دل چاہتا ہے ۔ جن۔ خدمتگار ۔ پیج سوارے ۔ عزت درست بناتا ہے (1) سبھ دیکھے برہم۔ پسارے ۔ ساری قائنات قدرت پر نظر ڈالتا ہے ۔ ایک پرکھ ۔ واحد خدا ۔ ندری آوے ۔ نظر آتا ہے ۔ سبھ ایکا ۔ ندر نہارے ۔ سب کو یکساں ایک نظر سے دیکھتا ہے (2) رویا سبھ ٹھائی ۔ ہر جگہ بستاہے ۔ چیری ۔ مرید ۔ سمارے ۔ سنبھالتا ہے ۔ دان۔ خیرات۔ وچ باتھر۔ پتھروں میں۔ کرے کارے ۔ کیڑے پیدا کرکے (3) سکائی ۔ خوشبو۔ انتر داس۔ اندر بستی ہے ۔ بھرم بھولا۔ وہم وگمان میں۔ مرگ ۔ سنگارے ۔ ہرن سنگ ۔ مارتا ہے ۔ گر پورے ۔ کامل مرشد۔ نستارے ۔ کامیابی بخشش کی (4) بانی گرو گرو ہے ۔ بانی ۔ کلام مرشد ہے اور مرشد کلام ہے ۔ انمرت سارے ۔ ہر طرح کی خو بصورت پاک زندگی ۔ گر بانی کہے ۔ مرشد کلام کہتا ہے ۔ سیوک جن مانے ۔ خدمتگار مرید اسے تسلیم کرتا اور یقین لاتاہے ۔ پرگٹ۔ ظاہر۔ نستارے ۔ کامیاب بناتا ہے (5) سبھ ہے برہم۔ ساری قائنات نور خدا ہے ۔ برہم ہے پسریا ۔ یہ سارا خدا کا پھیلاؤ ہے ۔ من بیجیا۔ اے دل جیسے اعمال کئے ہیں۔ کھھاوارے ۔ انسان ویسا پھل نیک و بد ککھتا ہے ۔ جیو ۔جیسے ۔ چندرہاس۔ ایک راجے کا بیٹا۔ چندر ہانس نامی ۔ دھر شٹ بدھی ۔ چندرہانس پر حسد کرتا تھا۔ وکھیا۔ عذاب پہنچاتا۔ لو کی ۔ چنگاری ۔ جارے ۔ جلاتا ہے (6) رو ۔ ردے ۔ دلمیں۔ لوپے ۔ چاہتا ہے ۔ خواہش کرتا ہے ۔ نہارے ۔ حفاظت کرتا ہے ۔ بھگت درڑائے ۔ پریم پیار۔ پختہ کراتا ہے ۔ جن پیچھے جگ نستارے ۔ اس خدمتگار کےپرکارو ں کو بھی کامیابی عنایت کرتا ہے (7) آپن آپ ۔ خود بخود۔ آپ پربھ ٹھاکر ۔ خود مالک ۔ آپے سر شٹ۔ خود عالم کو ۔ سوارے ۔ سنوارتا ۔ درسٹ کرتاہے ۔ اے خدمتگار نانک۔ ہر جگہ بستاہے خدا۔ سبھ ورتے ۔ نستارے ۔ کامیابی بخشتا ہے ۔ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو پناہ خدا کی لیتا ہے محافظ اسکا خدا ہوجاتا ہے ۔ برائیوں اور بدیوں سے بچاتا ہے ۔ جیسے جب تندوئے نے ہاتھی کو اپن تندوں کے جال میں پھنسا لیا تھا ۔ تب اسے ابھار تندوئے جال سے بچائیا تھا (1) رہاؤ۔ الہٰی عاشق نہایت نیک اور خوشدل ہوتے ہیں ان کے دل میں خدا یقین واثق بناتا ہے ۔ اور خدا اپنا سہارا دیتا ہے یہ یقین اپنے خدمتگار کے دل میں اور پیار خود پیدا کرتا ہے اور خدمتگار کا اس کے دل میں پیار ہوتا ہے اور اس کی عزت بچاتا ہے (1) جو خدمتگار خدا اس کی خدمت کرتاہے وہ قادر قائنات کے نظارے دیکھتا ہے ۔ وہ ہرجا ہر شے میں واحد خدا نظر آتاہے ۔ اور اسے ہر جاندار پر اس کی نظر عنایت و شفقت نظر آتی ہے (2) خدا ہرجگہ بستا ہے اور بطور خدمتگار سبھ کی سنبھال کرتا ہے ۔ اورخود مہربان ہوکر رحمان الرحیم سبھ کو نعمتیں بخشتا اور خیرا ت دیتا ہے ۔ اور پتھروں میں کیڑے کو بھی رزق پہنچاتا ہے (3) جیسے کستوری تو ہرن کے نا بھی میں موجود ہتی ہے ۔ مگر وہ گمراہی مین ڈہڈھتا پھرتا ہے ۔ جب اس جنگل میں تالش کرتے کرتے ماند پڑ جاتا ہے ۔ تو کامل مرشد اس کے ذہن و قلب میں ہی دیدار کرا دیا ہے اور کامیاب بناتا ہے (4) کلام مرشد ہے مرید کا مرشد ہی کلام ہے اور کلام میں روحانی واخلاقی زندگی ہے جب مرشد کلام بیان کرتا ہے مرید یا خدمتگار اعتقاد یا اعتماد لاتا ہے تو ظاہر اور یقین مرشد اسے اس کی زندگی کو کامیاب بناتا ہے (5) خدا ہرجائی ہے یہ ساری قائنات اس کی ہے اور انسان کے اعمال کا نتیجہ پاتا ہے ۔ جیسے چندر ہانس جو ایک راجے کا بیٹا تھا ۔ حاسد جو اس سے حسد کرتا تھا اسے مارنا چاہتا تھا ۔ اپنے ہی بیٹے کو قتل کر بیٹھا۔ مطلب دوسرے کے گھر کو آگ لگانے والا اپنے ہی گھر کو آگ لگاتا ہے دوسروں کا برا چاہنے والا اپنا برا کرتا ہے (6) جو خدا کو اپنے دلمیں بستا ہے خدا اسکا ہر وقت نگراں ہوتا ہے ۔ خدا اپنی کرم وعنایت سے ہر وقت اپنے خدمتگار کے دل میں یقین واثق و اعتماد و اعتقاد بناتا ہے ۔ جس سے اس کے پیچھے اس کے پیروکار بھی کامیابیاں پاتے ہیں (7) خدا خود ہی اپنے عالم و قائنات کو بناتا اور سنوارتا ہے ۔ اے خادم نانک ۔ خدا ہر شے میں ہر جا بستا ہے ۔ اپنی کرم و عنایت سے کامیاب بناتا ہے ۔
نٹ مہلا ੪॥
رام کرِ کِرپا لیہُ اُبارے ॥
جِءُ پکرِ د٘روپتیِ دُسٹاں آنیِ ہرِ ہرِ لاج نِۄارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرِ کِرپا جاچِک جن تیرے اِکُ ماگءُ دانُ پِیارے ॥
ستِگُر کیِ نِت سردھا لاگیِ مو کءُ ہرِ گُرُ میلِ سۄارے ॥੧॥
ساکت کرم پانھیِ جِءُ متھیِئےَ نِت پانھیِ جھول جھُلارے ॥
مِلِ ستسنّگتِ پرم پدُ پائِیا کڈھِ ماکھن کے گٹکارے ॥੨॥
نِت نِت کائِیا مجنُ کیِیا نِت ملِ ملِ دیہ سۄارے ॥
میرے ستِگُر کے منِ بچن ن بھاۓ سبھ پھوکٹ چار سیِگارے ॥੩॥
مٹکِ مٹکِ چلُ سکھیِ سہیلیِ میرے ٹھاکُر کے گُن سارے ॥
گُرمُکھِ سیۄا میرے پ٘ربھ بھائیِ مےَ ستِگُر الکھُ لکھارے ॥੪॥
ناریِ پُرکھُ پُرکھُ سبھ ناریِ سبھُ ایکو پُرکھُ مُرارے ॥
سنّت جن کیِ رینُ منِ بھائیِ مِلِ ہرِ جن ہرِ نِستارے ॥੫॥
گ٘رام گ٘رام نگر سبھ پھِرِیا رِد انّترِ ہرِ جن بھارے ॥
سردھا سردھا اُپاءِ مِلاۓ مو کءُ ہرِ گُر گُرِ نِستارے ॥੬॥
پۄن سوُتُ سبھُ نیِکا کرِیا ستِگُرِ سبدُ ۄیِچارے ॥
نِج گھرِ جاءِ انّم٘رِت رسُ پیِیا بِنُ نیَنا جگتُ نہارے ॥੭॥
تءُ گُن ایِس برنِ نہیِ ساکءُ تُم منّدر ہم نِک کیِرے ॥
نانک ک٘رِپا کرہُ گُر میلہُ مےَ رامُ جپت منُ دھیِرے ॥੮॥੫॥
لفظی معنی:
ابھارے ۔ بچاؤ۔ دشٹاں۔ بد معاشق۔ برے لوگوں ۔ گناہگاروں ۔ ہر لاج نوارے ۔ تو خدا نے عزت بچائی (1) رہاؤ۔ جاچک ۔ بھکاری ۔ سردھا۔ چاہ۔ خواہش۔ سوارے ۔ درست کر ۔ (1) ساکت کرم۔ منکران خدا مادہ پرستوں کے اعمال ۔ پانی جیو متھیئے ۔ جیسے پانی رڑ کئے ۔ جھول جھلا رے ۔ ہلائیں ۔ جھولئیں۔ پرم پد۔ بلند اخلاقی رتبہ۔ گٹکارے ۔ مزے سے کھانا (2) مجن۔ غسل۔ فوکٹ چار سیگارے ۔ بیکار ہیں سجاوٹیں اور اسکا چارہ (3) مٹک مٹک ۔ عیشو آرام سے ۔ سکھی سہیلی ۔ ساتھی۔ گن۔ وصف۔ گورمکھ سیوا۔ خدمت مرید مرشد۔ الکھ۔ جو عقل و ہوش اور دانائی سے باہر۔ لکھارے ۔ سمجھائے ۔ میرے پربھ بھائی خدا کی پیاری ناری ۔ عورت ۔ پرکھ ۔ مرد۔ مرارے ۔ خدا۔ رین۔ دہول۔ ہرجن۔ خادمان خدا۔ مراد خدا رسیدہ سنتوں۔ ہر نستارے ۔ خدا کامیابی بخشتا ہے (5) گرام۔ گاوں۔ نگر۔ شہر ۔ ردا نتر۔ دل و دماغ میں۔ ہر جن بھارے ۔ خدا کی تلاش ہوئی ۔ سر دھا اپائے ۔ یقین پیدا کرکے ۔ گر نستارے ۔ مرشد کا کامیا ب بتائے ۔ پون۔ سانس۔ سوت۔ دھاگا۔ ئیکا۔ اچھا۔ ستگر سبد وچارے ۔ کلام مرشد کو سمجھ کر ۔ تج گھر۔ ذہن۔ دماغ۔ تج گھر جائے انمرت رس پیا۔ ذہن نشین ہوکر آب حیات مراد اخلاقی زندگی کا لطف اُٹھائیا۔ بن نینا جگت نہارے ۔ بغیر آنکھوں عالم کا دیدار کیا۔ مراد علم وسمجھ سے سمجھا (7) توگن ۔ تیرے وصف۔ ایس ۔ مالک۔ برن۔ بیان۔ ساکو۔ سکتا۔ نک کیرے ۔ ۔ نتھے گڑے یا دھیرے ۔ دھیرج ۔ وشواش۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا اپنی کرم و عنایت سے بچاؤ۔ جیسے بد قماش دشموں نے پکڑ کر لائے خدا نے ہی اس کی عزت بچائی تھی (1) رہاؤ۔ اے خدا تیرا بھکاری تجھ سے ایک بھیک مانگتا ہے مہربانی کیجیئے ۔ ہر روز سچے مرشد سے ملاپ کی چاہ و خواہش بنی رہتی ہے ۔ مجھے مرشد سے ملایئے تاکہ زندگی درست ہوئے (1) مادہ پرست منکر کے اعمال ایسے ہیں۔ جیسے کوئی پانی رڑ کتا ہے اور ہر روز رڑکتا رہتا ہے سچی صحبت اور ساتھیوں کے ملاپ سے بلند ترین رتبے ملتے ہیں۔ جیسے دودھ سے مکھن نکال کر مزے سے کھاتے ہیں (2) ہر روز غسل کرکے جسم کی صفائی کیجاتی ہے ۔ اگر سچے مرشد کے کلام و اعظ و نصیحت سے محبت نہیں تو تمام سجاوٹیں فضول اور بیکار ہیں (3) اے ساتھیوں زندگی کے سفر میں آہستہ آہستہ پر سکون چلو اور زندگی گذارو اور اوصاف الہٰی دل میں بساؤ۔ مرید مرشد کی خدمت خدا کو پیاری ہے ۔ سچے مرشد نے اس انسانی عقل و ہوش اور دانائی سے بعید خدا کا دیدار اور سمجھا دیا ہے سمجھ دیدی ہے ۔ (4) ( اے ) خواہ کوئی عورت ہے یا مرد سب کا مالک ہے واحد خدا۔ خدا رسید ہ خادمان خدا کی دہول ہے دل کو پیاری خادمان خدا کے ملاپ سے خدا کامیاب بناتا ہے (5) گاؤں گاوں شہر شہر غرض یہ کہ ہر جگہ تلاش کی مگر سنتوں خدا رسیدگان نے اپنے دل میں ہی پائیا۔ اے خدا میرے دل میں یقین و خواہش پیدا کرکے مجھے مرشد سے ملا کیونکہ مرشد کے وسیلے سے کامیابی حاصل ہوتی ہے (6)
سچے مرشد کے ملاپ سے جس نے کلام کو سمجھ لیا اس نے ذہن نشین ہوکر اس نے آب حیات مراد روحانی واخلاقی زندگی کا لطف اٹھائیا اور بغیر آنکھوں قائنات قدرت کا نظارہ کیا ۔ اور زندگ ی کی بہتر بنائی (7) اے خدا تو ایک خوبصورت گھر جیسا ہے ۔ جب کہ میں ایک ننھا ساکیڑا ہوں میں تیرے اوصاف بیان کرنے سے قاصر ہوں ۔ اے نانک۔ مجھے اے خدا مرشد سے ملاؤ تاکہ میرے دل کو نام الہٰی یادوریاض سے تسکین و راحت ملے ۔
نٹ مہلا ੪॥
میرے من بھجُ ٹھاکُر اگم اپارے ॥
ہم پاپیِ بہُ نِرگُنھیِیارے کرِ کِرپا گُرِ نِستارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
سادھوُ پُرکھ سادھ جن پاۓ اِک بِنءُ کرءُ گُر پِیارے ॥
رام نامُ دھنُ پوُجیِ دیۄہُ سبھُ تِسنا بھوُکھ نِۄارے ॥੧॥
پچےَ پتنّگ م٘رِگ بھ٘رِنّگ کُنّچر میِن اِک اِنّد٘ریِ پکرِ سگھارے ॥
پنّچ بھوُت سبل ہےَ دیہیِ گُرُ ستِگُرُ پاپ نِۄارے ॥੨॥
ساست٘ر بید سودھِ سودھِ دیکھے مُنِ نارد بچن پُکارے ॥
رام نامُ پڑہُ گتِ پاۄہُ ستسنّگتِ گُرِ نِستارے ॥੩॥
پ٘ریِتم پ٘ریِتِ لگیِ پ٘ربھ کیریِ جِۄ سوُرجُ کملُ نِہارے ॥
میر سُمیر مورُ بہُ ناچےَ جب اُنۄےَ گھن گھنہارے ॥੪॥
ساکت کءُ انّم٘رِت بہُ سِنّچہُ سبھ ڈال پھوُل بِسُکارے ॥
جِءُ جِءُ نِۄہِ ساکت نر سیتیِ چھیڑِ چھیڑِ کڈھےَ بِکھُ کھارے ॥੫॥
سنّتن سنّت سادھ مِلِ رہیِئےَ گُنھ بولہِ پرئُپکارے ॥
سنّتےَ سنّتُ مِلےَ منُ بِگسےَ جِءُ جل مِلِ کمل سۄارے ॥੬॥
لوبھ لہرِ سبھُ سُیانُ ہلکُ ہےَ ہلکِئو سبھہِ بِگارے ॥
میرے ٹھاکُر کےَ دیِبانِ کھبرِ ہد਼ئیِ گُرِ گِیانُ کھڑگُ لےَ مارے ॥੭॥
راکھُ راکھُ راکھُ پ٘ربھ میرے مےَ راکھہُ کِرپا دھارے ॥
نانک مےَ دھر اۄر ن کائیِ مےَ ستِگُرُ گُرُ نِستارے ॥੮॥੬॥ چھکا ੧॥
لفظی معنی:
بھج ۔ یاد کر۔ ٹھاکر۔ مالک۔ اگم۔ جس تک رسائی نہیں ہو سکتی ۔ اپارے ۔ اتنا وسیع کہ کنار نہیں۔ نر گنیارے ۔ بے اوصاف ۔ نستارے ۔ کامیاب بنائے (!) رہاؤ۔ سادہو پرکھ ۔ ایسا انسان جس نے راہ سفر زندگی پاک و استوار کر لیا ہو۔ بنو۔ گذار ش ۔ رام نام دھن پوجی ۔ الہٰی نام کا سرمایہ ۔ تسنا۔ ترشنا۔ پیاس۔ نوارے ۔ دور کرے (1) پچے ۔ جلتا ہے ۔ پتنگ۔ پتنگا ۔ بھورا۔ بھنورا ۔ کنچر ۔ ہاتھی ۔ مین ۔ مچھلی ۔ اندری ۔زیر شہوت۔ سنگھاررے ۔ ختم کر دیتا ہے ۔ پنچ بھوت۔ پانچ اخلاقی و روحانی دشمن۔ سیل۔ طاقتور۔ دیہی ۔ جسم۔ پاپ۔ نوارے ۔ گنگاہگاری دور کرتا ہے (2) سودھ سودھ۔ سمجھ سمجھ کر۔ من نارو ۔ ولی نارو۔ بچن ۔ پکارے ۔ کلام بتاتا ہے ۔ گت پاوہو۔ بلند روحانی حالت ۔ ست سنگت ۔ سچے ساتھی۔ گر نستارے ۔ مرشد کامیاب بناتا ہے (5) نہارے ۔ دیکھتا ہے ۔ میر ۔ پہاڑ۔ انوے ۔ بادل جھک کر آتا ہے ۔ گھن۔ زیادہ ۔ گھنہارے ۔ بادل (4) ساکت۔ مادہ پرست۔ منکر ۔ انمرت۔ آبحیات۔ بہو سنچہو۔ آبپاشی کیجیئے ۔ ڈال ۔ شاخ۔ بسکارے ۔ زہریلے ۔ نویہہ ۔ جھکتا ہے ۔ کڈھے وکھ کھارے ۔ زہریلے بول بولتا ہے ۔ (5) سنتن ۔ سادھ مل رہیے ۔ سنتوں پاکدامنوں سے ملکر رہو۔ پراپکارے ۔ دوسروں کی بھلائی۔ سنت کا سنت سے ملکر۔ من وگسے ۔ دل کھلتا ہے ۔ جیو جل مل کمل سوارے ۔ جیسے پانی کے ملاپ سے کمل (6) لوبھ لہر۔ لالچ کی لر یں۔ سوآن حلق ہے ۔ جیسے کتے کا حلقا ۔ سبھیہہ بگارے ۔ سبھ کو وگاڑتا ہے ۔ دیبان ۔ عدالت۔ کچہری ۔ گر گیان۔ علم مرشد ۔ کھڑ گ۔ تلوار ۔ شمشیر (7) دھر۔ آسرا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل اس آقا کو جو انسانی سمجھ عقل و ہوش سے بلند اور اعداد و شمار سے باہر اور اتنا وسیع ہے کہ کوئی کنارہ نہیں یاد کر۔ ہم گناہگار ہیں۔ بے اوصاف ہیں کرم وعنایت سے کامیابی عنایت کر اس زندگی کے سمندر کو عبور کر (1) رہاؤ۔ اے پیارے مرشد ایک عرض و گذارش ہے جس کو خدا رسیدہ پاکدامن سادہو کی صحبت و قربت حاصل ہوجائے وہ بھی پاکدامن ہوجاتا ہے ۔ مجھے الہٰی نام سچ و حقیقت دولت بخشو تاکہ میری بھوک پیاس دنیاوی دولت کی جاتی رہے (1) جس طرح سے چراغ کی روشنی پر اپنے آپ کو قربان کر دیتا ہے ۔ ہرن بھنور ۔ ہاتھی ۔ مچھلی یہ بھی شہوت کے زیر اثر یا لطف میں ختم ہوجاتے ہیں۔ مگر انسان کے جسم میں پانچ چاقتور دیو کتے ہیں ۔ سچا مرشد ہی ان کے گناہوں سے بچا سکتا ہے ۔ (2) شاشتروں اور ویدوں کا بغور مطالعہ کیا ہے ۔ نبی ناو کار کلام بھی پکار پکار کر کہہ رہا ہے الہٰی نام سچ حق و حقیقت اپنانے سے ہی اخلاقی و روحانی زندگی بنتی ہے ۔ سچی صحبت و قربت سے مرشد نے زندگیاں کامیاب بنائی ہیں (3) جس کے دل میں خدا سے محبت ہوگئی ہے ۔ جس طرح سے کنول کا پھول سورج چڑہنے پر کھلتا ہے ۔ جس طرح سے اونچے پہاڑوں سے بادل کے گھر گھر آنے پر مور خوشی میں چھومتااور ناچتا ہے ۔ اس انسان کو ایسی مسرت حاصل ہوتی ہے (4) خدا سے منکر مادہ پرست انسان کو خواہ آبحیات سے آبپاش کیجیئے ۔ کیونکہ وہ ایک ایسے شجر کی مانند ہے ۔ اسے اگر آب خلدسے آبپاشی کیا جائے مگر اسکا ہر پتہ پھل اور شاخ زہریلی ہوتی ہے ۔ منکر مادہ پرست انسان سے جیسے شریفانہ برتاو کرو گے وہ الٹ حرکتوں سے اپنے دل سے زہر نکالتا ہے (5) سنتوں یا نیک پار ساوں کا آپسی ملاپ سے بھلائی کی گفتگو اور اچھے بول و کلام نکلتے ہیں۔ جیسے پانی ملنے پر کنول کا پھول کھلتا ہے ۔ ایسے ہی سنت کا دل سنت ملنے پر کھلتا اور خوش ہوتا ہے (6) لالچ کی تمنا ئیں حلقے کتے کی مانند ہوتی ہیں۔ جو سب کو کاٹ کر اس میں حلقاؤ پیدا کرتا ہے ۔ مراد جو انسان ایسے لالچی انسان کی صحبت اختیار کرتا ہے ۔ اسے بھی لالچ بناتا ہے ۔ جب خدا کی عدالت میں اس کی خبر پہنچتی ہے ۔ تو مرشد کے وسیلے سے روحانی واخلاقی زندگی کا علم کی تلوار سے اس کے حلقا کو خدا مٹا تا ہے (7) اے خدا۔ مجھے بھی بچاؤ بچاؤ اپنی کرم و عنایت سے بچاؤ۔ اے نانک۔ میرا کوئی آسرا نہیں مرشد ہی میرا آسرا ہے ۔ سچا مرشد ہی کامیاب بنانے والا ہے ۔
راگُ مالیِ گئُڑا مہلا ੪
ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
انِک جتن کرِ رہے ہرِ انّتُ ناہیِ پائِیا ॥
ہرِ اگم اگم اگادھِ بودھِ آدیسُ ہرِ پ٘ربھ رائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
کامُ ک٘رودھُ لوبھُ موہُ نِت جھگرتے جھگرائِیا ॥
ہم راکھُ راکھُ دیِن تیرے ہرِ سرنِ ہرِ پ٘ربھ آئِیا ॥੧॥
سرنھاگتیِ پ٘ربھ پالتے ہرِ بھگتِ ۄچھلُ نائِیا ॥
پ٘رہِلادُ جنُ ہرناکھِ پکرِیا ہرِ راکھِ لیِئو ترائِیا ॥੨॥
ہرِ چیتِ رے من مہلُ پاۄنھ سبھ دوُکھ بھنّجنُ رائِیا ॥
بھءُ جنم مرن نِۄارِ ٹھاکُر ہرِ گُرمتیِ پ٘ربھُ پائِیا ॥੩॥
ہرِ پتِت پاۄن نامُ سُیامیِ بھءُ بھگت بھنّجنُ گائِیا ॥
ہرِ ہارُ ہرِ اُرِ دھارِئو جن نانک نامِ سمائِیا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
انک۔ بیشمار۔ جتن۔ کوشش۔ انت۔ شمار۔ آخرت ۔ اگم ۔ نارسا۔ رسائی سے بلند۔ اگادھ بودھ۔ عقل و علم سے بعید ۔ آدیس۔ سلام۔ سجدہ۔ سر جھکاؤنا۔ رائیا۔ راجہ ۔ بادشاہ (1) رہاؤ۔ کام۔ شہوت۔ کرؤدھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ موہ ۔ محبت۔ عشق۔ نت۔ ہر روز۔ جھگرتے ۔ جھگڑے میں۔ جھرائیا۔ جھگڑوں میں پڑے ہوئے ۔ دین۔ غریب۔ نادار (1) سر ناگتی ۔ پناہگیر ۔ پالتے ۔ پروردار۔ بھگت ۔ وچھل ۔ خدمتگار سے محبت کرنے والے ۔ نائیا۔ تیرا نام ۔ ہر ناکھ۔ ہر ناکیشپ (2) محل۔ ٹھکانہ ۔ دکھ بھنجن۔ عذاب مٹانے والا۔ بھو۔ خوف۔ گرمتی سبق مرشد (3) پتت پاون۔ بد اخلاق کو بااخلاق بنانے والا ۔ بھو بھگت ۔ بھنجن۔ اپنے پریمیوں کا خوف مٹانے والا ۔ اردھاریو ۔ دلمیں بساؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا بیشمار کوششوں کے باجود کسی کو تیری آخرت و وسعت کا اندازہ نہیں پا سکے ۔ اے خدا تو انسانی رسئای سے بلند وبالا ہوش و عقل سے بعد اے میرے شہنشا ہ تجھے سلام کہتا ہوں سجدہ کرتا ہوں سر جھکاتا ہوں (1) رہاؤ۔ شہوت ۔ غصہ ۔ لالچ اور دنیاوی عشق سے متاثر انسان دنیاوی جھگڑوں میں ملوث رہتا ہے ۔ اے خدا ہم تیرے در کے بھکاری ہیں۔ ہماری ان سے بچاؤ ہم نادار غریب تیری زیر پناہ پناہگیر ہیں ۔ اے شہنشاہ خدا (1) خڈا پناہگروں کی پرورش کرتاہے ۔ اے خدا اپنے پریمیوں سے تیرا نام ہے ۔ تیر ا خادم و پریمی پر ہلاد کو ہر ناکشپ نے پکڑا اے خدا تو نے اس کی حفاظت کی اور کامیاب نائیا (2) اے دل ٹھکانہ حاصل کرنے کے لئے اور عذاب مٹانے کے لئے جو ٹھکانہ دینے والا اور عذاب مٹانے والا ہے اسے یاد کر ۔ تناسخ کا خوف دور کرنے والا سبق مرشد سے اس کے سبق پر عمل پیرا ہونے پر ملتا ہے (3) اے خدا تیرا نام بدکاروں بد اخلاقوں کو پاک بنانے والا ہے اور خوف دور کرنے والا ہے ۔ جنہوں نے خدا دل و دماغ میں بسائیا ہے ۔ اے خدا تیرا خادم نانک تیرے نام سچ حق و حقیقت میں محو ومجذو بہے ۔
مالیِ گئُڑا مہلا ੪॥
جپِ من رام نامُ سُکھداتا ॥
ستسنّگتِ مِلِ ہرِ سادُ آئِیا گُرمُکھِ ب٘رہمُ پچھاتا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ۄڈبھاگیِ گُر درسنُ پائِیا گُرِ مِلِئےَ ہرِ پ٘ربھُ جاتا ॥
دُرمتِ میَلُ گئیِ سبھُ نیِکرِ ہرِ انّم٘رِتِ ہرِ سرِ ناتا ॥੧॥
دھنُ دھنُ سادھُ جِن٘ہ٘ہیِ ہرِ پ٘ربھُ پائِیا تِن٘ہ٘ہ پوُچھءُ ہرِ کیِ باتا ॥
پاءِ لگءُ نِت کرءُ جُدریِیا ہرِ میلہُ کرمِ بِدھاتا ॥੨॥
لِلاٹ لِکھے پائِیا گُرُ سادھوُ گُر بچنیِ منُ تنُ راتا ॥
ہرِ پ٘ربھ آءِ مِلے سُکھُ پائِیا سبھ کِلۄِکھ پاپ گۄاتا ॥੩॥
رام رسائِنھُ جِن٘ہ٘ہ گُرمتِ پائِیا تِن٘ہ٘ہ کیِ اوُتم باتا ॥
تِن کیِ پنّک پائیِئےَ ۄڈبھاگیِ جن نانکُ چرنِ پراتا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
جپ من۔ اے دل ریاض کر۔ رام نام۔ الہٰی نام ۔ سچ حق و حقیقت کو ۔ سکھداتا ۔ جو سکھ دینے والا ہے ۔ ساد۔ لطف ۔ لذت ۔ گورمکھ برہم پچھاتا۔ مرید مرشد ہوکر خدا کی پہچان ہوتی ہے ۔ رہاؤ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ گر دسن۔ دیدار مرشد۔ جاتا۔ پہچان۔ سمجھ آئی۔ درمت میل۔ بد عقلی کی ناپاکیزگی ۔ نیکر۔ نکلی ۔ ہر انمرت۔ آبحیات ۔ خدا۔ ہر سرناتا۔ الہٰی تالاب میں غسل کیا (1) جدریا ۔ عرض۔ کرم بدھاتا۔ اعمال بنانے والا۔ (2) للاٹ ۔ پیشانی ۔ لکھے ۔ تحریر۔ گربچتی ۔ کلام مرشد۔ راتا۔ محو ۔ کل وکھ۔ گناہ۔ دوش۔ گواتا۔ دور ہوئے (3) رام رسائن ۔ لطفوں کا گھر۔ اوتم۔ بلند رتبہ۔ پنک ۔ پاؤں کی دہول۔ چرن پراتا۔ پاوں پڑتاہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل آرام و آسائش پہنچانے والے خدا کو یاد کیا کر۔ صحبت و قربت پاکدامناں سے انسان الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف لیتا ہے سکون پاتا ہے ۔ اور مرید مرشد ہوکر خڈا سے شراکت و پہچان پاتا ہے (1) رہاؤ۔ بلند قسمت سے دیدار مرشد حاصل ہوتا ہے ۔ جس سے خدا کی پہچان یس مجھ آتی ہے جس برائیوں بدکاریوں کی ٖغلاظت دور ہوتی ہے ۔ خدا جو آپ حیات یعنی روحانی واخلاقی زندگی کا ایک سمندر ہے اس میں غسل کیاشاباش ہے تحسین و آفریں ہے ان کو جنہوں نے الہٰی ملاپ حاسل کر لیا۔ ان سے خدا کے متعلق دریافت کروں۔ ان کے پاوں پڑوں اور ہر روز عرض گذاروں کہ از راہ کرم عنیات اس کار ساز خدا سے ملاؤ (2) پیشانی پر تحریر مراد پہلے سے کئے اعمال کے صلہ میں پاکدامن مرشد کلام مرشد میں دل وجان محو ہوا۔ الہٰی وسل حاصل ہوا ۔ ہر طرح کے گناہ مٹے (3) جنہوں نے سبق مرشد سے الہٰینام حق سچ و حقیقت کا شرف حاصل کر لا ۔ وہ بلند شہرت حاصل کرتے ہین۔ ان کے پاؤں کی دہول بلند قسمت سے حاصل ہوتی ہے ۔ خادم نانک ان کے پاوں پڑتا ہے ۔
مالیِ گئُڑا مہلا ੪॥
سبھِ سِدھ سادھِک مُنِ جنا منِ بھاۄنیِ ہرِ دھِیائِئو ॥
اپرنّپرو پارب٘رہمُ سُیامیِ ہرِ الکھُ گُروُ لکھائِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہم نیِچ مدھِم کرم کیِۓ نہیِ چیتِئو ہرِ رائِئو ॥
ہرِ آنِ میلِئو ستِگُروُ کھِنُ بنّدھ مُکتِ کرائِئو ॥੧॥
پ٘ربھِ مستکے دھُرِ لیِکھِیا گُرمتیِ ہرِ لِۄ لائِئو ॥
پنّچ سبد درگہ باجِیا ہرِ مِلِئو منّگلُ گائِئو ॥੨॥
پتِت پاۄنُ نامُ نرہرِ منّدبھاگیِیا نہیِ بھائِئو ॥
تے گربھ جونیِ گالیِئہِ جِءُ لونُ جلہِ گلائِئو ॥੩॥
متِ دیہِ ہرِ پ٘ربھ اگم ٹھاکُر گُر چرن منُ مےَ لائِئو ॥
ہرِ رام نامےَ رہءُ لاگو جن نانک نامِ سمائِئو ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
سدھ۔ جنہوں نے طرز زندگی کو درست کر لیا یا خدا رسیدہ ہوگئے ۔ سادھک ۔ جو ابھی اس کے لئے کوشاں ہیں۔ منی ۔ والی اللہ ۔ من بھانی۔ دلی چاہ پرم۔ اپرنپر۔ نہایت وسیع۔ ہر الکھ۔ خدا جو سمجھ سے باہر ہے ۔ لکھا یو۔ سمجھائیا (1) رہاؤ۔ نیچ ۔ کینے ۔ مدھم۔ مندے ۔ برے۔ رائیو۔ راجے ۔ بندھ۔ بندھش۔ غلامی۔ مکت۔ آزاد۔ نجات (1) پربھ۔ خدا۔ گرمتی ۔ سبق مرشد۔ پنچ سبد۔ پانچ سازوں کی آواز یاسر۔ چمڑے ۔ تار۔ دھات۔ گھڑے ۔ ہوا۔ درگیہہ۔ با ر گاہ الہٰی۔ منگل ۔ خوشی کے نغمے (2) پتت پاون۔ ناپاکوں کو پاک بنانے والا۔ مندبھاگیاں۔ بد قسمتوں ۔ بھائیو۔ اچھا نہیں لگتا۔ گربھ جونی۔ تناسخ۔ لون۔ نمک (3) مت۔ سمجھ۔ عقل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جن خدا رسیدہ کوشاں و ولی اللہ دلی محبت سے خدا کو یاد کیا دھیان لگائیا۔ مرشد نے اس وسیع اعداد و شمار سے باہر اور سمجھ نہ آنے والے خدا کو سمجھائیا (1)رہاؤ۔ ہم کمینے بد اخلاق کام کرتے رہتے ہیں۔ خدا یاد نہیں کرتے ۔ جسکا ملاپ خدا مرشد سے کرا دیتا ہے (1) جس کی پیشانی پر تحریر کر دیا اس نے سبق مرشد سے اس نے خدا سے پیار پائیا۔ جس خدا کے حضوری میں ہر وقت پانچوں قسم کے ساروں کی دھنیاں ہو رہی ہیں ۔ اسکا ملاپ خوشیوںکے نغمے گانے پر (2) بد قسمتوں کو ناپاکوں کو پاک بنانے والے خدا کا نام اچھا نہیں لگتا۔ تناسخ میں پڑتے ہیں اور اس طرح سے ختم ہوتے ہیں۔ جیسے نمک پانی مین (3) اے خدا سمجھ عنایت کر تاکہ پائے مرشد میں دل لگاوں ۔ خادم نانک۔ الہٰی نام میں دھیان دے اور نام میں محو ومجذوب رہے ۔
مالیِ گئُڑا مہلا ੪॥
میرا منُ رام نامِ رسِ لاگا ॥
کمل پ٘رگاسُ بھئِیا گُرُ پائِیا ہرِ جپِئو بھ٘رمُ بھءُ بھاگا ॥੧॥ رہاءُ ॥
بھےَ بھاءِ بھگتِ لاگو میرا ہیِئرا منُ سوئِئو گُرمتِ جاگا ॥
کِلبِکھ کھیِن بھۓ ساںتِ آئیِ ہرِ اُر دھارِئو ۄڈبھاگا ॥੧॥
منمُکھُ رنّگُ کسُنّبھُ ہےَ کچوُیا جِءُ کُسم چارِ دِن چاگا ॥
کھِن مہِ بِنسِ جاءِ پرتاپےَ ڈنّڈُ دھرم راءِ کا لاگا ॥੨॥
ستسنّگتِ پ٘ریِتِ سادھ اتِ گوُڑیِ جِءُ رنّگُ مجیِٹھ بہُ لاگا ॥
کائِیا کاپرُ چیِر بہُ پھارے ہرِ رنّگُ ن لہےَ سبھاگا ॥੩॥
ہرِ چار٘ہِئو رنّگُ مِلےَ گُرُ سوبھا ہرِ رنّگِ چلوُلےَ راںگا ॥
جن نانکُ تِن کے چرن پکھارےَ جو ہرِ چرنیِ جنُ لاگا ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
رام نام۔ خدا کے نام۔ کمل پر گاس۔ دل کھلا۔ بھرم بھو ۔ بھٹکن اور خوف (1) رہاؤ۔ بھے بھائے ۔ خوف و محبت ۔ بھگت ۔ پریم۔ جاگا۔ بیدار۔ کل وکھ۔ گناہ۔ کھین ۔ بھیئے ۔ مٹے ۔ سانت۔ سکون۔ اردھاریو۔ دل میں بسائیا (1) کسبھ۔ ایک پودا جس کے پھولوں کا رنگ نہایت شوخ ہوتا ہے ۔ چاگا۔ اچھا۔ دنسجائے ۔ مٹ جاتا ہے ۔ ڈنڈ ۔ سزا (2) مجیٹھ۔ ایک بیل جس کے پھول کا رنگ شوخ پکا سرخ رنگ ہوتا ہے ۔ کائیا کپر۔ جسم کا کپڑا۔ جیہ ۔ کپڑا۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پیار کا اثر۔ سبھاگا۔ خوش قسمت (3) نام رنگ۔ حقیقت پرستی کی عادت۔ الہٰی نام کا پیار۔ رنگ چلوے ۔ رانگا۔ لالہ کی مانند شوخ رنگ۔ پکھارے ۔ جھاڑتا ہے ۔ ہر چرنی جن لاگا۔ جو خدا کے پاؤں پڑتا ہے ۔ مراد مشتاق خدا ہوجاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دل کا پھول کھلا جب مرشد کا وصل حاصل ہوا خدا کی عبادت و ریاضت کی خوف و ہراس مٹا اور دل کو الہٰی نام کا لطف آنے لگا (1) رہاؤ۔ سبق مرشد سے میرا غفلت میں سوئے ہوئے دل میں بیداری آئی الہٰی خوف و ادب اور پریم پیار پیدا ہوا۔ گناہ اور برائیاں دور ہو ئیں سکون ملا خوش قسمتی سے خدا دلمیں بسا ۔ (1) خودی پسند۔ خود غرض کچے ارادے اور وشواس والا کنبھے کے پھول کی مانند ہوتا ہے ۔ جو چند روز ہی اچھا لگتا ہے ۔ وہ جلد ہی ختم ہو جاتا ہے عذاب پاتا ہے اور الہٰی سزا پاتا ہے (2) سچے ساتھیوں کی صحبت اور پاکدامن کا پیار نہایت گوڑھا ہوتا ہے ۔ جو مجھیٹھے کے رنگ کی مانند کبھی اترتا نہیں۔ خود کپڑے پھٹ جائیں جسم ختم ہوجائے مگر الہٰی نام کا خوش قسمتی رنگ پھیکا نہیں پڑتا (3) مرشد کے ملاپ سے الہٰی پریم پیار پیدا ہوتا ہے شہرت ملتی ہے ۔ خدمتگار نانک ان کے پاؤںصاف کرتا ہے جو پائے خدا پڑتے ہیں۔
مالیِ گئُڑا مہلا ੪॥
میرے من بھجُ ہرِ ہرِ نامُ گُپالا ॥
میرا منُ تنُ لیِنُ بھئِیا رام نامےَ متِ گُرمتِ رام رسالا ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُرمتِ نامُ دھِیائیِئےَ ہرِ ہرِ منِ جپیِئےَ ہرِ جپمالا ॥
جِن٘ہ٘ہ کےَ مستکِ لیِکھِیا ہرِ مِلِیا ہرِ بنمالا ॥੧॥
جِن٘ہ٘ہ ہرِ نامُ دھِیائِیا تِن٘ہ٘ہ چوُکے سرب جنّجالا ॥
تِن٘ہ٘ہ جمُ نیڑِ ن آۄئیِ گُرِ راکھے ہرِ رکھۄالا ॥੨॥
ہم بارِک کِچھوُ ن جانھہوُ ہرِ مات پِتا پ٘رتِپالا ॥
کرُ مائِیا اگنِ نِت میلتے گُرِ راکھے دیِن دئِیالا ॥੩॥
بہُ میَلے نِرمل ہوئِیا سبھ کِلبِکھ ہرِ جسِ جالا ॥
منِ اندُ بھئِیا گُرُ پائِیا جن نانک سبدِ نِہالا ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
بھج۔ یاد کر۔ ہر نام۔ خدا کا نام۔ ست ۔ گوپالا۔ مالک زمین۔ مت گرمت۔ سبق مرشد۔ رام رسالا۔ خدا جو ہر لطف ہے ۔ لین۔ محو ومجذوب (1) رہاؤ۔ ہر جپمالا۔ الہٰی نام کی تسبیح ۔ چلوکے ۔ ختم کئے ۔ مستک۔ پیشانی ۔ اعمالنامہ ۔ بن مالا۔ خدا (1) جنجالا۔ مخمسے ۔ الجھنیں (2) بارک ۔ بچے پرتپالا۔ پردردگار۔ پالنے والا۔ کر۔ ہاتھ۔ مائیا اگن۔ تت میلتے ۔ دنیاوی دولت کی آگ میں دخل اندازی ۔ گر راکھے دین دیالا۔ مرشد حفاظت کرتا ہے ۔ غریبوں پر مہربان (3) بہو میلے ۔ نہایت ناپاک۔ نرمل۔ پاک۔ کل کوھ۔ گناہگار۔ سبد نہالا۔ کلام سے خوش۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل مالک عالم خدا کا نام یاد کیا کر ۔ میرا دل و جا ن الہٰی نام ست میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔ سبق مرشد الہٰی نام کا خزانہ و گھر ہے (1) رہاؤ۔ سبق مرشد سےا لہٰی نام ست میں دھیا ن لگاؤ توجہ دو اور اس کی تسبیح پھیرو ۔ جن کے پیشانی یا اعمالنامہ میں تحریر ہوتا ہے ۔ انہیں کو وصل نصیب ہوتا ہے (1) الہٰی نام ست میں دھیان لگاتے ہیں ان کی تمام مشکلیں حل ہوجاتی ہیں۔ اخلاقی و روحانی موت ان کے نزدیک نہیں پھٹکتی مرشد اور خدا ان کا محافظ ہوتا ہے (2) خدا پروردگار ہے ۔ ہمیں بچوں کو کچھ معلوم نہیں خدا ماں باپ کی طرح پرورش کرتا ہے ہم ہمیشہ دنیاوی دولت کی آگ میںہاتھ ڈالتے رہتے ہیں دخل اندازی کرتے ہیں۔ غریبوں ناداروں پر مہربان مرشد ہمیشہ حفاظت کرتا ہے (3) بہت ناپاک پاک ہوئے ہیں۔ الہٰی حمدؤثناہ سبھ گناہوں کو جلا دیتا ہے ۔ دل کو سکون اور خوشی حاصل ہوتی ہے ۔ وصل مرشد سے دل کو تسکین و خوشی حاصل ہوئی اور خدمتگار نانک کا کلام سے خوشی حاصل کی ۔
مالیِ گئُڑا مہلا ੪॥
میر من ہرِ بھجُ سبھ کِلبِکھ کاٹ ॥
ہرِ ہرِ اُر دھارِئو گُرِ پوُرےَ میرا سیِسُ کیِجےَ گُر ۄاٹ ॥੧॥ رہاءُ ॥
میرے ہرِ پ٘ربھ کیِ مےَ بات سُناۄےَ تِسُ منُ دیۄءُ کٹِ کاٹ ॥
ہرِ ساجنُ میلِئو گُرِ پوُرےَ گُر بچنِ بِکانو ہٹُ ہاٹ ॥੧॥
مکر پ٘راگِ دانُ بہُ کیِیا سریِرُ دیِئو ادھ کاٹِ ॥
بِنُ ہرِ نام کو مُکتِ ن پاۄےَ بہُ کنّچنُ دیِجےَ کٹِ کاٹ ॥੨॥
ہرِ کیِرتِ گُرمتِ جسُ گائِئو منِ اُگھرے کپٹ کپاٹ ॥
ت٘رِکُٹیِ پھورِ بھرمُ بھءُ بھاگا لج بھانیِ مٹُکیِ ماٹ ॥੩॥
کلجُگِ گُرُ پوُرا تِن پائِیا جِن دھُرِ مستکِ لِکھے لِلاٹ ॥
جن نانک رسُ انّم٘رِتُ پیِیا سبھ لاتھیِ بھوُکھ تِکھاٹ ॥੪॥੬॥ چھکا ੧॥
لفظی معنی:
کل وکھ۔ گناہ۔ دھاریو۔ بسائیو۔ سس۔ سر ۔ وات۔ راستے ۔ (1) رہاؤ۔ گر پورے ۔ کامل مرشد۔ گربچن۔ کلام مرشد۔ بکا نوہٹ ہاٹ۔ ہر دکان ۔ فروخت ہوجاوں (1) مکر پراگ۔ ماگھ کے مہینے پراگ کی زیارت ۔ کنچن۔ سونا (2) کیرت ۔صفت صلاح۔ اگھرے کپٹ کپاٹ۔ راز دل افشاں ہوئے ۔ ترکٹی پھور۔ تینوں اوصاف کے وہم وگمان ۔ لج ۔ شرم۔ حیا۔ (3) مستک۔ پیشانی ۔ مٹکی مات۔ مٹی کا گھڑا۔ لکھے للاٹ ۔ پیشانی کی تحریر۔ لاتھی ۔ مٹی ۔ بھوکھ نکھاٹ۔ بھوک پیاس۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل یاد کیا کر خدا کو جب سبھ گناہوں کو مٹانے والا ہے کامل مرشد نے دل میں بسا دیا خدا میں اس کی راہوں میں بچھا دوں سر اپنا۔ رہاؤ۔ جو کوئی مجھے خدا کی باتیں بتائے میں اپنا دل اس کے حوالے کر دوں فریفتہ ہوجاؤں۔ کامل مرشد نے ملاپ کرائیا ہے میرے دوست خدا سے اور کلامرشد کا گرویدہ و غلام ہوگیا ہوں (1) کسی نے ماگھی کے روز پر یاگ جاکر خیرات کی اور اپنے جسم کو آرے سے چرائیا کٹائیا مگر الہٰی نام کے بغیر نجات حاصل نہیں ہوتی خواہ سونا کاٹ کاٹ کر خیرات کرؤ (2) خدا کی حمدوثناہ سبق مرشد کی مطابق کرنے سے دل و ذہن روشن ہوجاتا ہے ۔ وہم وگمان اور خؤف مٹ جاتا ہے ۔ دنیاوی تینوں وصفوں کا دنیاوی شرم و حیا کا گھڑا ٹوٹ جاتا ہے (3) اے خادم نانک ۔ اس دنیا اور اس زمانے میں کامل مرشد اسے ملتا ہے جن کے اعمالنامے و پیشانی پر پہلے سے تحریر ہوتاہے ۔ اے خادم نانک۔ جب آبحیات کا لطف جب لیا تو اس کی بھوک پیاس مٹ جاتی ہے ۔
مالیِ گئُڑا مہلا ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
رے من ٹہل ہرِ سُکھ سار ॥
اۄر ٹہلا جھوُٹھیِیا نِت کرےَ جمُ سِرِ مار ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِنا مستکِ لیِکھِیا تے مِلے سنّگار ॥
سنّسارُ بھئُجلُ تارِیا ہرِ سنّت پُرکھ اپار ॥੧॥
نِت چرن سیۄہُ سادھ کے تجِ لوبھ موہ بِکار ॥
سبھ تجہُ دوُجیِ آسڑیِ رکھُ آس اِک نِرنّکار ॥੨॥
اِکِ بھرمِ بھوُلے ساکتا بِنُ گُر انّدھ انّدھار ॥
دھُرِ ہوۄنا سُ ہوئِیا کو ن میٹنھہار ॥੩॥
اگم روُپُ گوبِنّد کا انِک نام اپار ॥
دھنُ دھنّنُ تے جن نانکا جِن ہرِ ناما اُرِ دھار ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
ٹہل۔ خدمت۔ سار۔ حقیقی ۔اصلی ۔ اور ۔ دوسرے ۔ دیگر (1) رہاؤ۔ سنگار۔ ساتھ ۔ مراد ست سنگت۔ صحبت پاکدامن۔ سنسار بھوجل۔ دنیا جو ایک خوفناک سندر ہے ۔ ہر سنگ پرکھ اپار۔ خدا رسیدہ انسان بیشمار شخصیت کے مالک ہوتے ہیں (1) وکار۔ برائیاں۔ تج ۔ چھوڑ کر۔ اسٹری ۔ امید ۔ آس۔ امید۔ نرنکار۔ خدا پر (2) بھرم بھولے ۔ وہم وگمان ۔ شک و شبہات میں گمراہ۔ ساکتا۔ مادہ پرست حقیقت سے منکر۔ اندھ اندھار۔ بھاری اندھیرے میں۔ دھر۔ رضائے الہٰی۔ خدا کی طرفسے ۔ میٹنہار۔ مٹانے کی توفیق رکھنے والا (2 ) ان انیک۔ بیشمار۔ اگم۔ رسائی سے بلند ۔ دھن دھن۔ مستحق مبارکباد۔ اردھار۔ دل میں بسائیا ہوا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل خدا کی خدمت ہی حقیقی آرام و آسائش کا وسیلہ ہے ۔ دوسری خدمتیں ساری بیکار ہیں ہر وقت اخلاقی موت سر پر کھڑی ہرتی ہے (1) رہاؤ۔ جن کی پیشانی یا قسمت میں اس کے اعمالنامے میں تحریر ہوتا ہے ۔ انہیں پاک صحبت حاصل ہوتی ہے ۔ خدا رسیدہ الہٰی سنت یا ولی اللہ اس دنیاوی زندگی کے خوفناک سمندر ۔ کو عبور کراتے ہیں۔ مراد زندگی روحانی واخلاقی طور پر کامیاب بناتے ہیں (1) برائیاں لالچ اور دنیاوی دولت کا عشق چھور کر مرشد کی خدمت کرؤ۔ دوسری تمام امیدیں چھوڑ کر واحد خدا پر امدی رکھو (2) ایک وہم وگمان میں مبتلا مادہ پرست خدا سے منکر بغیر مرشد و رہنمائی گمراہ رہتے ہین۔ الہٰی رضا و فرمان میں جو ہونا ہے ہوتا ہے کسی میں اسے مٹانے کی توفیق نہیں (3) خدا کی ہستی انسانی رسائی سے بالا تر ہے اور بیشمار ناموں سے موسوم ہے خوش قسمت و خوشباش ہیں ۔ و ہ انسان اے خادم نانک جن کے دل میں بستا ہے خدا۔
SGGS P. 986
مالیِ گئُڑا مہلا ੫॥
رام نام کءُ نمسکار ॥
جاسُ جپت ہوۄت اُدھار ॥੧॥ رہاءُ ॥
جا کےَ سِمرنِ مِٹہِ دھنّدھ ॥
جا کےَ سِمرنِ چھوُٹہِ بنّدھ ॥
جا کےَ سِمرنِ موُرکھ چتُر ॥
جا کےَ سِمرنِ کُلہ اُدھر ॥੧॥
جا کےَ سِمرنِ بھءُ دُکھ ہرےَ ॥
جا کےَ سِمرنِ اپدا ٹرےَ ॥
جا کےَ سِمرنِ مُچت پاپ ॥
جا کےَ سِمرنِ نہیِ سنّتاپ ॥੨॥
جا کےَ سِمرنِ رِد بِگاس ॥
جا کےَ سِمرنِ کۄلا داسِ ॥
جا کےَ سِمرنِ نِدھِ نِدھان ॥
جا کےَ سِمرنِ ترے نِدان ॥੩॥
پتِت پاۄنُ نامُ ہریِ ॥
کوٹِ بھگت اُدھارُ کریِ ॥
ہرِ داس داسا دیِنُ سرن ॥
نانک ماتھا سنّت چرن ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
نمسکار۔ بطو ر اداب سجدہ ۔ سر جھکانا۔ جاس جپت۔ جس کی یاد وریاض ۔ ادھار۔ کامیابی ۔ (1) رہاؤ۔ دھند۔ مخمسے ۔ جنجال۔ بندھ۔ غلامی ۔ مورکھ ۔ بیوقوف۔ چتر۔ دانشمند۔ جنجال۔ بندھ۔ غلامی۔ مورکھ ۔ بیوقوف۔ ۔ چتر۔ دانشمند۔ کلیہہ۔ خاندان ۔ ادھر ۔ کامیاب (1) بھو وکھ ۔ خوف و عذاب ۔ اپد۔ مصیبت۔ مچت پاپ۔ گناہ ختم ہوجاتے ہیں۔ سنتاپ ۔ جھگڑے (2) رو وگاس۔ دل خوش ہوتا ہے ۔ کولا داس۔ دنیاوی دولت خدمتگار ۔ ندھ ندھان۔ سامان آرام آسائش کے خزانے ملتے ہیں۔ ندان۔ آخر کار (3) پتت پاون ۔ گناہگاروں بد اخلاقوں کو پاک بنانے والا ۔ کوٹ بھگت ۔ کروڑوں عابدوں ۔ ہر داس ۔ داسا۔ خدائی خدمتگار وں کا خدمتگار۔ ماتھ ۔ سنت چرن۔ سجدہ کرتا ہوں ۔ خدا رسیدہ سنتوں کو پیشانی رکھنا ہوں پاؤں پر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سر جھکاتا ہوں خدا کے نام پر جس کی یادوریاض سے کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔ رہاؤ۔ جس کی یادوریاض سے دنیاوی مخمسے حل ہوتے ہین۔ غلامی ختم ہوتی ہے ۔ بندشیں دور ہوتی ہیں۔ بیوقوف دانشمند ہوجاتے ہین ۔ خاندان کا میابی پاتے ہیں۔ (1) جس کی یادوریاض سے خو ف و عذاب مٹ جاتے ہیں۔ مصیبت ختم ہوتی ہے گناہ مٹتے ہیں جھگڑے ختم ہوجاتے ہیں (2) جس کی یادوریاض سے دل کو خشی محسوس ہوتی ہے دنیاوی دولت خدمتگار بن جاتی ہے ۔ آرام و آسائش کے خزانے حاصل ہوتے ہیں اور آخر کامیابی ملتی ہے (3) الہٰی نام بد اخلاقوں بد کاروں کو پاک بنانے والا ہے ۔ اور کروڑوں عابدوں نے کامیابی حاصل کی ہے ۔ کروڑوں عابدوں رضا کاروں کو کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ نانک سجدہ کرتا ہے سر جھکاتا ہے ۔ الہٰی خستگاروں کے خادمون کی ( سرن ) پناہ پاکر۔
ئرمائنا۔ ناچیز۔ کیڑے جیسے ۔ دیا۔ مہربانی (12) نرگن۔ بے اوصاف۔ سنگ۔ ساتھ۔ ٹہلے ۔ خدمت (13) بھرم بھرم ۔ بھٹک بھٹک ۔ تم سرنائیا۔ تیری زیر پناہ۔ سنتیہہ سنگ۔ پار ساؤں کی صحبت (14) گوسائی۔ مالک۔ درسن۔ دیدار۔ سوکھ سہج ۔ روحانی سکون کا آرام۔ داس دسائنا۔ غلاموں کا غلام ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے آبشار نوحہ گر از بہر یستی ! چینں بر جبیں قلمندہ زاند وجہ کسیی !
آیا چہ ذرہ بوو چوما تمام شب ! سررا بہ سنگ سے زدی سے گرلیتی
مطلب یا ترجمہ:
اے آبشار تو کس لئے آہ و زاری کرتاہے ۔ اور کس لئے چہرے پر شکن ڈالے ہیں۔ تجھے کونسا عذاب تھا کہ ساری رات پتھر پر سر ڈھنتے رہے اور روتے رہے ۔