Urdu-Master-21

از صفحہ نمبر 679 تا 641
524 تا 578 گروگر نتھ صاحب
گوُجریِ س٘ریِ نامدیۄ جیِ کے پدے گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جوَ راجُ دیہِ ت کۄن بڈائیِ ॥
جوَ بھیِکھ منّگاۄہِ ت کِیا گھٹِ جائیِ ॥੧॥
توُنّ ہرِ بھجُ من میرے پدُ نِربانُ ॥
بہُرِ ن ہوءِ تیرا آۄن جانُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سبھ تےَ اُپائیِ بھرم بھُلائیِ ॥
جِس توُنّ دیۄہِ تِسہِ بُجھائیِ ॥੨॥
ستِگُرُ مِلےَ ت سہسا جائیِ ॥
کِسُ ہءُ پوُجءُ دوُجا ندرِ ن آئیِ ॥੩॥
ایکےَ پاتھر کیِجےَ بھاءُ ॥
دوُجےَ پاتھر دھریِئےَ پاءُ ॥
جے اوہُ دیءُ ت اوہُ بھیِ دیۄا ॥
کہِ نامدیءُ ہم ہرِ کیِ سیۄا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
وڈائی ۔ عظمت۔ بزرگی ۔ بلندی ۔ پدنردان۔ دنیاوی دولت کے تاثرات سے بلند رتبہ ۔ بہور۔ دوبارہ ۔ آون جان۔ تناسخ (1) رہاو۔ سبھ۔ ساری ۔ تے اپائی ۔ تو نے پیدا کی ۔ بھرم بھلائی ۔ وہم وگمان میں ڈالی ۔ بجھائی ۔ سمجھائیا ۔ (2) سہسا۔ فکر ۔ تشویش (3) ندر ۔نظر (3) بھاؤ۔ پیار۔ آداب۔ ہر کی سیو ۔ الہٰی خدمت
ترجمہ معہ تشریح::
اے خدا اگر حکمرانی عنایت فرمائے تو اس میں کونسی عظمت ہے اور اگر بھیک منگوائے تو اس سے کونسی کمی واقع ہوتی ہے (1) اے دل خدا کو یاد کر ا س سے خواہشات سے بلند پاک رتبہ حاصل ہوتا ہے تاکہ تجھے تناسخ یا آواگون میں جانا پڑے (1) اے خدا تو نے سارا عالم پیدا کرکے وہم و گمان اور گمراہوں میں ڈالی ہوئی ہے اے خدا جیسے تو سمجھتا ہے (2) سچے مرشد کے ملاپ سے تشویش و فکر مندی ختم ہوتی ہے ۔ کس کی پرستش کروں خدا کے بغیر دوسرا کوئی ایسا نظر نہیں آتا (3) ایک پتھر کا اداب و عزت و پرستش کیجاتی ہے اور دوسرے پتھر پر پاؤں ٹکائے جاتے ہیں اگر وہ فرشتہ یا دیوتا ہے تو وہ بھی دیوتا ہے ۔ اے نامدیو بتادے کہ ہم تو الہٰی یا خدائی خدمتگار ہیں۔

گوُجریِ گھرُ ੧॥
ملےَ ن لاچھےَ پار ملو پرملیِئو بیَٹھو ریِ آئیِ ॥
آۄت کِنےَ ن پیکھِئو کۄنےَ جانھےَ ریِ بائیِ ॥੧॥
کئُنھُ کہےَ کِنھِ بوُجھیِئےَ رمئیِیا آکُلُ ریِ بائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِءُ آکاسےَ پنّکھیِئلو کھوجُ نِرکھِئو ن جائیِ ॥
جِءُ جل ماجھےَ ماچھلو مارگُ پیکھنھو ن جائیِ ॥੨॥
جِءُ آکاسےَ گھڑوُئلو م٘رِگ ت٘رِسنا بھرِیا ॥
نامے چے سُیامیِ بیِٹھلو جِنِ تیِنےَ جرِیا ॥੩॥੨॥
لفظی معنی:
ملے ۔ گندگی ۔ لابھے ۔ داگ۔ نشان۔ پارملو۔ بیداغ ۔ پرملیؤ۔ خوشبودار۔ آو ت ۔ اتا۔ پیکھو۔ دیکھو ۔ کونے ۔ کون ۔ جانے ۔ سمجھے (1) کون کہے ۔ کون بیان کرے ۔ بتائے ۔ بوجھیا رمیا ۔ خدا کو سمجھا ۔ اکل ۔ کل ۔ خاندان ۔ قبیلہ ۔ ذات پاتا (1) رہاؤ۔ جیو ۔ جیسے ۔ آکار سے پنکھیلے ۔ جیسے آسمان میں پرندے ۔ کھوج نرکھیو نہ جائی ۔ اسکا اڑنے یا پرواز کا راستہ دیکھا نہیں جا سکتا ۔ جل ماجھے ۔ پانی میں۔ ماچھلو مارگ۔ مچھلی کا راستہ ۔ پیکھنو نہ جائی ۔ دیکھا نہیں جا سکتا (2) جیؤ آگاس ۔ جیے ۔ آسمان میں گھڑویلے ۔ گھڑا۔ مرگ۔ ترسنا بھریا۔ جیسے رتیلے میدانوں میں جانوروں کو سورج کی کرنوں کی بھول میں پانی دکھائی دیتا ہے ۔ سوآمی ۔ آقا۔ مالک ۔ بیٹھلو۔ خدا ۔ تینے جریا۔ تینوں باتیں یا مثالیں درست ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے بہن پاک خدا جو بیداغ ہے ہر جگہ موجود ہے اس کے آنے کا کسی نے دیدار نہیں کیا اس لئے بہن کون جان سکتا ہے (1) کون کہہ سکتا ہے کس نے اسے سمجھا ہے خدا کا خاندان کس نے سمجھا ہے اس کا کاوئی خاندان قبیلہ اور ذات پات نہیں۔ رہاو (1) جیسے آسمان میں پرندے پرواز کرتے ہیں مگر اس کے پرواز کے راستے کا نشان نہیں دیکھا جا سکتا ۔ جیسے مچھلی پانی میں تیرتی ہے مگر اس کے تیرنے کے راستے کا نشان زیر نظر نہیں ہو سکتا اسی طرح سے خدا کی شکل صورت بیان نہیں ہو سکتی ۔ جیسے رتیلے میدانوں اور صحرا میں مرگر تشنا یا سراب دکھائی دیتا ہے ۔ اسکا نشان یا ٹھکانہ دکھائی نہیں دیتا۔ ا سطرح سے خدا کا کوئی خاص مقام ٹھکانہ یا جائے رہائش معلوم نہیں ہو سکتی ۔ نا مدیو جی صاحب فرماتے ہیں۔ کہ میرے آقا خدا نے میرے تینوں عزاب رجو ستو طمو جلا دیئے ہیں۔
توٹ : نامدیو جی کے کلام میں بیٹھل لفظ دیکھ کر یہ تصور کر لینا کہ وہ بت پرست تھے بھاری بھول ہے ۔ انہوں نے بیٹھل کی جو شکل و صورت بیان کی ہے وہ صرف یہ ہرجائی خدا کی ہو سکتی ہے ۔ لہذا کلام کا مدعا و مراد خدا سب میں بستا ہے ناقابل بیان ہے اسکا خاص ٹھکانہ مل نہیں سکتا۔

گوُجریِ س٘ریِ رۄِداس جیِ کے پدے گھرُ ੩
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دوُدھُ ت بچھرےَ تھنہُ بِٹارِئو ॥
پھوُلُ بھۄرِ جلُ میِنِ بِگارِئو ॥੧॥
مائیِ گوبِنّد پوُجا کہا لےَ چراۄءُ ॥
اۄرُ ن پھوُلُ انوُپُ ن پاۄءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
میَلاگر بیر٘ہے ہےَ بھُئِئنّگا ॥
بِکھُ انّم٘رِتُ بسہِ اِک سنّگا ॥੨॥
دھوُپ دیِپ نئیِبیدہِ باسا ॥
کیَسے پوُج کرہِ تیریِ داسا ॥੩॥
تنُ منُ ارپءُ پوُج چراۄءُ ॥
گُر پرسادِ نِرنّجنُ پاۄءُ ॥੪॥
پوُجا ارچا آہِ ن توریِ ॥
کہِ رۄِداس کۄن گتِ موریِ ॥੫॥੧॥
لفظی معنی:
بٹاریو۔ جوٹھا۔ پھول بھور۔ پھول بھنورے نے ۔ جل مین ۔ پانی مچھلی نے ۔ بگاریؤ۔ ناپاک کیا (1) گوبند پوجا ۔ پرستش۔ الہٰی بھینٹ خدا۔ انوپ ۔ انوکھا (1 ) راہؤ۔ میلا گر۔ چندن ۔ بیرے سے ۔ پٹا ہوا ہے ۔ بھوئینگا۔ سانپ ۔ وکھ ۔ زہر ۔ انمرت۔ آب حیات ۔ زندگی بخشنے والا آبحیات۔ اک سنگا۔ ایک ساتھ (2) دہوپ ۔ خوشبودار ہواں۔ دیپ۔ چراغ ۔ نیبدویہہ۔ بت کےلئے بھینٹ کیا گیا کھانا۔ باسا۔ ساتھ (3) ارپو ۔ بھینٹ کرؤ۔ پوج ۔ پرستش۔ چرواؤ۔ چڑھاوا۔ بھینٹ۔ نرنجن۔ بیداگ۔ پوجا۔ پرستش۔ ارچا۔ بھینٹ۔ کون گن ۔ کیا حال۔ آہے نہ توری ۔ تیری ہو نہیں سکتی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دودھ تو تھنوں میں ہی جوٹھا کر دیا پھول بھنورے نے خوشبو لیکر پانی مچھلی نے خراب کر دیا (1) اے ماتا خدا کی پرستش کے لئے کہاں سے کونسی اشیا لیکر بھینٹ کیجائے ؟َ کیا مجھے کوئی ایسی پاک اشیا نہیں ملے گی (1) رہاؤ۔ چندن کو سانپوں نے لپیٹ رکھا ہے غرض یہ کہ زہر اور انّم٘رِت کی سی نعمت ساتھ ساتھ بس رہے ہیں (2) خوشبو کی وجہ سے دہوپ کے اور چراغ کے دہوئیں کے سبب بھینٹ کیا گیا کھانا بھی جوٹھا ہوجاتا ہے ۔ تو تیرا خادم تیری پرستش کیسے کرے ؟ (3) دل و جان پرستش کے لئے کیجیئے ۔ اس طرح رحمت مرشد سے پاک بیداگ خدا سے ملاپ ہو سکتا ہے (4) رویداس جی فرماتے ہیں ۔ جب اس طرح سے پاک اشیا نہیں ل سکتے ۔ تو تب میں اے خدا تیری پرستش اور بھینٹ نہ کر سکوں گا۔ تو میرا کیا حال ہوگا۔ ؟

گوُجریِ س٘ریِ ت٘رِلوچن جیِءُ کے پدے گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
انّترُ ملِ نِرملُ نہیِ کیِنا باہرِ بھیکھ اُداسیِ ॥
ہِردےَ کملُ گھٹِ ب٘رہمُ ن چیِن٘ہ٘ہا کاہے بھئِیا سنّنِیاسیِ ॥੧॥
بھرمے بھوُلیِ رے جےَ چنّدا ॥
نہیِ نہیِ چیِن٘ہ٘ہِیا پرماننّدا ॥੧॥ رہاءُ ॥
گھرِ گھرِ کھائِیا پِنّڈُ بدھائِیا کھِنّتھا مُنّدا مائِیا ॥
بھوُمِ مسانھ کیِ بھسم لگائیِ گُر بِنُ تتُ ن پائِیا ॥੨॥
کاءِ جپہُ رے کاءِ تپہُ رے کاءِ بِلوۄہُ پانھیِ ॥
لکھ چئُراسیِہ جِن٘ہ٘ہِ اُپائیِ سو سِمرہُ نِربانھیِ ॥੩॥
کاءِ کمنّڈلُ کاپڑیِیا رے اٹھسٹھِ کاءِ پھِراہیِ ॥
بدتِ ت٘رِلوچنُ سُنُ رے پ٘رانھیِ کنھ بِنُ گاہُ کِ پاہیِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
نرمل۔ پاک۔ اداسی ۔ طارق الدنیا۔ بھیکھ ۔ اداسی ۔ ہر وے ۔ قلب ۔ کمل ۔ کنول جیسا دل ۔ برہم۔ خدا۔ چینا۔ پہچان ۔ سمجھا۔ دیدار کیا ۔ پر مانند ۔ بلند روحانی سکون کے مالک کو سنیاسی ۔ طارق (1) بھر مے بھولی ۔ لوگ ۔ دنیا وہم وگمان کی بھول میں بھٹک رہی ہے (1) رہاؤ۔ پنڈ۔ پیٹ۔ جسم۔ کھنتھا۔ گودڑی ۔ گننی ۔ مندا۔ مندریں۔ مائیا۔ دولت ۔بھوم مسان۔ شمشان گھاٹ ۔ بھسم۔ راکھ ۔ گریں۔ مرشد کے بغیر۔ تت۔ اصلیت (2) کائے ۔کس لئے ۔جپہو۔ ریاضت ۔ تپہو۔ تپسیا۔ بلووہو پانی ۔ پانی رڑکتے ہو۔ بلوتے ہو۔ لکھ چوراسی ۔ چوراسی لاکھ ۔ جن اپائی جس نے پیدا کی ہے ۔ نربانی ۔ بلاخواہشات (3) کمنڈل۔ برتن۔ کھپر ۔ کاپڑیا۔ کپڑے پہننے ولا ۔ اٹھ سٹھ پھراہی ۔ کس لئے آٹھ سٹھ تیرتھوں کی زیارت ۔ بدت ۔ تر لوچن۔ تر لوچن بیان کرتا ہے ۔ پرانی ۔ انسان ۔ کن بن ۔ دانے کے بغیر ۔ کے پاہی ۔ کس لئے پرالی گایتے ہوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب دل ناپاک ہے پاک نہیں بنائیا اور بیرونی یا ظاہر بھیس طارق الدنیاؤں والا ہے ۔ اپنے دل کو نہیں ٹٹولا دل میں بسے ہوئے خدا کا دیدار نہیں کیا پہچان نہیں کی تو طارق کس لئے ہوئے ہو؟ (1) اے جے چند عالم وہم وگمان میں بھٹک رہا ہے ۔ جب روحانی سکون کے مالک کا دیدار ہی نہیں کر پائے (1) رہاؤ۔ گھر گھر بھیک مانگ کر کھائیا پیت اور جسم موٹا کیا ۔ گودڑی ۔ کنی ۔ مندراں اور شمشان گھاٹ کی راکھ لگائی اور دنیاوی دولت بھی حاصل کی مگر مرشد کے بغیر حقیقت اور اصلیت کی خبر نہیں پائی (2) کس لئے ریاضت کرتے ہو اور کس لئے تپسیا اور کس لئے بیفائدہ اعمال پانی بلونے کی مانند کر رہے ہو ۔ جس نے چوراسی لاکھ جس نے جاندار پیدا کئے ہیں اس بیلاگ بلا خواہش خدا کو یاد کرو (3) کس لئے کھپرے رکھا ہے کس لئے کفنی یا گودڑی پہنی ہوئی ہے اور کیوں اڑسٹھ زیارت گاہوں کی زیارت کے لئے گھومتے پھر رہے ہو ۔ نر لوچن صاحب جی فرماتے ہیں اے انسانوں سنو یہ سارے اعمال دانے کے بغیر پرالی گاہنا یعنی فضول اعمال ہیں۔

گوُجریِ ॥
انّتِ کالِ جو لچھمیِ سِمرےَ ایَسیِ چِنّتا مہِ جے مرےَ ॥
سرپ جونِ ۄلِ ۄلِ ائُترےَ ॥੧॥
اریِ بائیِ گوبِد نامُ متِ بیِسرےَ ॥ رہاءُ ॥
انّتِ کالِ جو اِست٘ریِ سِمرےَ ایَسیِ چِنّتا مہِ جے مرےَ ॥
بیسۄا جونِ ۄلِ ۄلِ ائُترےَ ॥੨॥
انّتِ کالِ جو لڑِکے سِمرےَ ایَسیِ چِنّتا مہِ جے مرےَ ॥
سوُکر جونِ ۄلِ ۄلِ ائُترےَ ॥੩॥
انّتِ کالِ جو منّدر سِمرےَ ایَسیِ چِنّتا مہِ جے مرےَ ॥
پ٘ریت جونِ ۄلِ ۄلِ ائُترےَ ॥੪॥
انّتِ کالِ نارائِنھُ سِمرےَ ایَسیِ چِنّتا مہِ جے مرےَ ॥
بدتِ تِلوچنُ تے نر مُکتا پیِتنّبرُ ۄا کے رِدےَ بسےَ ॥੫॥੨॥
لفظی معنی:
انت کال۔ بوقت موت۔ لچھمی ۔ دولت ۔ چنتا۔ فکر ۔ سرپ ۔ سانپ۔ جون ۔ جنم۔ ول ول ۔ بار ار۔ اوترے ۔ پیدا ہوتا ہے (1) اری بائی ۔ اے ماتا۔ گوبند نام ۔ الہٰی نام ۔ مت وسرے ۔ نہ بھلاؤ (1) رہاؤ ۔ استری ۔ عورت ۔ سمرے ۔ یاد کرے ۔ بیسو ا ۔ کنجری (2) لڑکے ۔ اولاد ۔ سو کر ۔ سور (3 مندر مکان ۔ پریت ۔ جو اجڑے گھرون میں رہتا ہے (4) نارائن ۔ خدا ۔مکتا۔ ذہنی غلامی سے آزاد۔ نجات یافتہ ۔ پیتا نبر ۔ خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے ماتا ( مجھے ) میں خدا کا نام نہ بھلاوں (1) رہاؤ۔ بوقت آخرت اور موت جو دنیا وی نعمتیں اور دولت یاد کرتا ہے اور اسی فکر میں اس کی موت واقع ہوجاتی ہے وہ بار بار سانپ پیدا ہوتا ہے (1 ) رہا ؤ ۔ اور جو بوقت آخرت عورت کو یاد کرتا ہے اور اسی یاد و فکر میں موت واقع ہوجاتی ہے وہ بار بار کنجری کی شکل میں بار بار پیدا ہوتا رہتاہے (2) اور جو انسان بوقت اخرت اپنی اولاد کو یاد کرتا ہے وہ بار بار سوئہ کی شکل میں پیدا ہوتا ہے (3) اور جو مکانوں کا خیال کرتا ہے بوقت آخرت بار بار پریت کی شکل میں پیدا ہوتا ہے ۔ بوقت آخرت جو یاد خدا کو کرتا ہے ۔ بھگت ترلوچن یہ فرماتا ہے ۔ وہ ذہنی غلامیوں سے نجات پاتا ہے اور خدا اس کے دل میں بستا ہے ۔

گوُجریِ س٘ریِ جیَدیۄ جیِءُ کا پدا گھرُ ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
پرمادِ پُرکھمنوپِمنّ ستِ آدِ بھاۄ رتنّ ॥
پرمدبھُتنّ پرک٘رِتِ پرنّ جدِچِنّتِ سرب گتنّ ॥੧॥
کیۄل رام نام منورمنّ ॥
بدِ انّم٘رِت تت مئِئنّ ॥
ن دنوتِ ج سمرنھین جنم جرادھِ مرنھ بھئِئنّ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اِچھسِ جمادِ پرابھزنّ جسُ س٘ۄستِ سُک٘رِت ک٘رِتنّ ॥
بھۄ بھوُت بھاۄ سمب٘ز٘زِئنّ پرمنّ پ٘رسنّنمِدنّ ॥੨॥
لوبھادِ د٘رِسٹِ پر گ٘رِہنّ جدِبِدھِ آچرنھنّ ॥
تجِ سکل دُہک٘رِت دُرمتیِ بھجُ چک٘ردھر سرنھنّ ॥੩॥
ہرِ بھگت نِج نِہکیۄلا رِد کرمنھا بچسا ॥
جوگین کِنّ جگین کِنّ دانین کِنّ تپسا ॥੪॥
گوبِنّد گوبِنّدیتِ جپِ نر سکل سِدھِ پدنّ ॥
جیَدیۄ آئِءُ تس سپھُٹنّ بھۄ بھوُت سرب گتنّ ॥੫॥੧॥
لفظی معنی:
پرماد۔ پرم آد۔ رو اول ۔ آغاز عالم ۔ پرکھنو ما۔ خدا تھا جس کی تعریف بیان سے باہر ہے ۔ ست۔ سچ ۔آد۔ وغیرہ۔ بھاو۔ پیار۔ رت۔ محو۔ پر مدبھت۔ پرم ادبھت۔ بھاری نایاب۔ حیران کن ۔ پرکرت ۔ قائنات قدرت ۔ پر ۔ بعید ۔ پرے ۔ جد چنت ۔ جس میں دھیان لگانے سے ۔ سرب گت ۔ سب خوشحالی پاتی ہیں (1) کیول۔ صرف۔ منورم ۔ دل میں بساؤ۔ بد۔ کہو۔ انمرت۔ آب حیات جس سے روحانی اور روحانی زندگی ملتی ہے ۔ تت ۔ نچوڑ۔ حقیقت ۔ منورم ۔ دل کو لبھانے والا دلربا۔ مھیا۔ بھر ہوا ۔ انّم٘رِت معا ۔ انّم٘رِت سے بھرا ہوا ۔ دنوت ۔ نہیں دیتا۔ نین ۔ جس کی تعریف یا حمدوثناہ کرنے سے۔ جنم ۔پیدائش ۔ جراد ۔ بڑھاپا۔ بھیا ۔ خوف (1) رہاؤ۔ اچھس ۔ خواہشات ۔ جماو۔ موت وغیرہ۔ پرابھیا۔ دوسروں کو خوف زدہ کرنا ۔ شکست دینا۔ جس ۔ شہرت و عظمت ۔ ۔ سومست۔ خوشحالی ۔ سکرت ۔ نیک اعمال۔ سکرت کرت ۔ نیک کام کرنے ۔ بھو ۔ بھوت۔ بھاو۔ ماضی ۔ حال ۔ مستقبل۔ سم برابر۔ بیا۔ لافناہ ۔ پرم ۔ بھاری ۔پرشید ۔ خوشحالی ۔ خوشی (2) لوبھا د درشٹ ۔ لالچی نظریہ ۔ نقطہ نگاہ ۔پر گریہہ۔ دوسرون کا گھر مراد دوسروں کی عورت اور سرمایہ ۔ جد بدھ ۔ بد اخلاقی ۔ انسانیت کے خلاف۔ اچرن۔ اخلاق۔ تج ۔ چھوڑ۔ سکل۔ سارے ۔ دہکرت۔ بد اعمال۔ درمتی ۔ بدعقلی ۔ بھج چکر دھرسرن۔ خدا کے زیر سایہ رہ (3) ہر بھگت۔ الہٰی عاشق۔ خادمان خدا۔ نیہکیول ۔ مکمل پاک ۔ رد ۔ دل ۔ کرمنا۔ اعمال سے ۔ بچسا۔ کلام۔ جوگین ۔ یگ ۔ کیا ۔ کرنے ۔ دانین ۔ سخاوت۔ تسپا۔ تپسیا ۔ (4) گوبند گو بند مت۔ خد ا خدا کر ۔ سکل سدھ پد۔ جو ساری نعمتوں کا رتبہ ہے ۔ تس ۔ اس ۔ سنٹ۔ حضوری میں زیر سایہ ۔ بھو بھوت۔ ماضی دحال۔ سرب گت۔ سب حالتوں میں۔
ترجمہ معہ تشریح:
صرف واحد خدا کا نام دل میں بساؤ۔ جو اصلی حقیقی آب حیات سے بھرا ہوا ۔ روحانی زندگی عنایت کرنے والا ہے جس کی یاد سے موت و پیدائش کی تشویش فکر بڑھاپا کا عذاب مٹ جاتا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا سب سے بلند ہستی سب کی بنیاد سب میں بسنے والا۔ لاثانی ۔ صدیوی ۔ اوصاف کا خزانہ حیران کن بیلاگ اس کی شکل و صورت انسانی عقل و ہوش سے بعید اور ہر جائی ہے (1) اگر تو موت پر فتح حاصل کرنا چاہتا ہے ۔ اگر شہرت و خوشحالی چاہتا ہے تو لالچ اور برائیاں چھوڑ دے ۔ پرانے گھر پر نظر رکھنی چھوڑ دے ۔ انسانیت کے خلاف برے کام چھوڑ دے بد عقلی نہ کر اس خدا کے زیر سایہ رہ جو سب کو مٹا سکتا ہے ۔ جو ماضی حال و مستقبل میں صدیوی ہے ۔ (2-3) الہٰی عاشق و خادم و عابدان خدا و رضا کار کلام و اعمال سے پاک ہوتے ہیں انہیں جوگ جگ تپسیا اور خیرات سے تعلق نہیں ہوتا (4) الہٰی یاد وریاضت ہی روحانیت کا خزانہ ہے ۔ جید یو صاحب جی فرماتے ہیں۔ کہ وہ بھی دوسرے تمام آصرے سہارے چھوڑ کر خدا کے زیر سایہ آگیا ہے ۔ جو حاصل مستقبل اور ماضی میں ہر وقت پر جاموجود ہے ۔

راگ گوجری محلہ 1 گھر 4 اور گوجری محلہ 5 گھر 4 صفحہ 5۔5
ہر دا کلام اسی منشا اور مشترکہ خیالات کے ہیں۔

ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
راگُ دیۄگنّدھاریِ مہلا ੪ گھرُ ੧॥
سیۄک جن بنے ٹھاکُر لِۄ لاگے ॥
جو تُمرا جسُ کہتے گُرمتِ تِن مُکھ بھاگ سبھاگے ॥੧॥ رہاءُ ॥
ٹوُٹے مائِیا کے بنّدھن پھاہے ہرِ رام نام لِۄ لاگے ॥
ہمرا منُ موہِئو گُر موہِن ہم بِسم بھئیِ مُکھِ لاگے ॥੧॥
سگلیِ ریَنھِ سوئیِ انّدھِیاریِ گُر کِنّچت کِرپا جاگے ॥
جن نانک کے پ٘ربھ سُنّدر سُیامیِ موہِ تُم سرِ اۄرُ ن لاگے ॥੨॥੧॥
لفظی معنی:
سیوک ۔ خادم۔ لو ۔ پیار۔ محبت۔ جس ۔ صفت صلاح۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ سبھاگے ۔ خوش قسمت (1) رہاؤ۔ بندھن۔ غلامی ۔ گر موہن ۔ پیارے مرشد ۔ بسم بھئی ۔ حیران ہوئی ۔ مکھ لاگے ۔ دیدار سے (1) سگللی رین ۔ ساری رات مراد ساری عمر ۔ سوئی۔ غفلت۔ لاپرواہی ۔ اندھیاری ۔ اندھیرے میں۔ لا علمی کی وجہ سے ۔ گر کنچت کر پا جاگے ۔ مرشد نے مہربانی فرمائیں بیدار ہوئے ہوش آئی ۔ موہے ۔ مجھے ۔ تم سر۔ تمہارے جا۔ اور دیگر۔ نہ لاگے ۔دکھائی نہیں دیتا۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا سے پیار کر نے سے انسان خادم خدا ہوجاتا ہے اے خدا جو تیری حمدوثناہ سبق مرشد کے مطابق کرتے ہیں ان کے چہرے خوش اور خوش قسمت ہوجاتے ہیں (1) رہاؤ۔ ان کے دنیاوی دولت کے پھندےا ور غلامی ختم ہوجاتی ہے اور الہٰی نام سچ وحقیقت سے محبت ہوجاتی ہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت سے محبت ہوجاتی ہے ۔ پیارے مرشد نے میرا دل اپنی محبت کی گرفت میں لے لیا اور میں ان کے دیدار سے ششد در رہ گیا (1) ساری عمر اندھیرے نا اہلیت میں گذری مرشد نے کرم وعنایت فرمائی جس سے بیداری اور سمجھ آئی ۔ اے خادم نانک کے خوبصورت مالک مجھے تیرا کوئی دوسرا ثانی معلوم نہیں ہوتا۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
میرو سُنّدرُ کہہُ مِلےَ کِتُ گلیِ ॥
ہرِ کے سنّت بتاۄہُ مارگُ ہم پیِچھےَ لاگِ چلیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
پ٘رِء کے بچن سُکھانے ہیِئرےَ اِہ چال بنیِ ہےَ بھلیِ ॥
لٹُریِ مدھُریِ ٹھاکُر بھائیِ اوہ سُنّدرِ ہرِ ڈھُلِ مِلیِ ॥੧॥
ایکو پ٘رِءُ سکھیِیا سبھ پ٘رِء کیِ جو بھاۄےَ پِر سا بھلیِ ॥
نانکُ گریِبُ کِیا کرےَ بِچارا ہرِ بھاۄےَ تِتُ راہِ چلیِ ॥੨॥੨॥
لفظی معنی:
سندر۔ خوبصورت ۔ ملے کت گللی ۔ کہاں ملتا ہے ۔ مارگ ۔ راستہ ۔ طریقہ ۔ ہر کے سنت۔ خدا ریسدہ الہٰی عاشق ۔ رہاؤ۔ پریہ کے بچن۔ پیارے کا کلام ۔ سکھانے بیئرے ۔ دل لبھانے والے ۔ چال۔ طریقہ۔ بھلی ۔ اچھا لٹری ۔ کھلی زلفوں والی ۔ مدھری ۔ چھوٹے قدروالی ٹھاکر بھائی۔ آقا کی پسند یدہ ۔ ہر ڈھل ملی ۔ خدا کو آداب خودی مٹا کے (1) جو بھاوے جو پسندیدہ ہوجائے ۔ پر ۔ خاوند۔ خدا۔ سابھلی ۔ وہی نیک اچھی ۔ ہر بھاوے ۔ خدا چاہتا ہے ۔ تت راہ چلی ۔ اس راستے پر چلے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا رسیدہ خادمان خدا مجھے بتایئے کہ میرا خدا کہاں ملیگا اس کے ملاپ کے لئے کونسا راستہ ہے کونسا مقام ہے اسکا تاکہ ہم بھی تمہاری پیروی کریں (1) رہاؤ۔ جسے پیارے خدا خدا کی حمدوثناہ کے الفاط و کلام دل میں بس جاتے ہیں۔ جسے زندگی گذارنے کا یہ طریقہ و سلیقہ اچھا لگنے لتا ہے وہ خواہ کسی بد صورت ہو وہ خڈاوند کریم کی چاہتی اور پیار روح ہوجاتی ہے ایسا انسان خودی مٹا کر نرمی اپنا کر الہٰی ملاپ حاصل کر لیتا ہے ۔ سارے انسانوں کا آقا واحد خدا ہے مگر جو خدا کا پسندیدہ ہوجاتا ہے وہ اچھا ہوجاتا ہے (1) غریب ناتواں نانک کیا کر سکتا ہے بیچارہ ہے جو خدا چاہتا ہے اسی راہ اور طور طریقہ اپنا تا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
میرے من مُکھِ ہرِ ہرِ ہرِ بولیِئےَ ॥
گُرمُکھِ رنّگِ چلوُلےَ راتیِ ہرِ پ٘ریم بھیِنیِ چولیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ہءُ پھِرءُ دِۄانیِ آۄل باۄل تِسُ کارنھِ ہرِ ڈھولیِئےَ ॥
کوئیِ میلےَ میرا پ٘ریِتمُ پِیارا ہم تِس کیِ گُل گولیِئےَ ॥੧॥
ستِگُرُ پُرکھُ مناۄہُ اپُنا ہرِ انّم٘رِتُ پیِ جھولیِئےَ ॥
گُر پ٘رسادِ جن نانک پائِیا ہرِ لادھا دیہ ٹولیِئےَ ॥੨॥੩॥
لفظی معنی:
مکھ ۔ زبان سے ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ چولے ۔ چون لالہ ۔ گل لالہ کی مانند شوخ رنگ۔ راتی ۔ محو۔ پریم بھینی ۔ پیار میں بھیگی ہوئی ۔ تربتر۔ چولئے ۔ چولا۔ ہستی (1) راہؤ۔ دیونای ۔ پاگل۔ آول واول۔ جھلی ۔ تس کارن ۔ اس کی وجہ سے ڈھولئے ۔ پیار ۔ گل گولئے ۔ غلاموں کا غلام (1) ستگر پرکھ ۔ سچا مرشد انسان ۔ ہر انّم٘رِت ۔ روحانی زندگی عنیات کرنے والا خدا ۔ جھولئے ۔ ہلا ہلا کر ۔ ہر لادھا ۔ خدا ملا۔ دیہہ۔ جسم۔ ٹولئے ۔ تلاش ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل ہمیشہ زبان سے خدا خدا کہہ۔ جو انسان مرشد کی وساطت سے گل لالہ کی مانند الہٰی محبت کے پریم پیار کے شوخ رنگ میں رنگینی اور اسکا دل بیج جاتا ہے اور پیار سے سر شار ہوجات اہے (1) رہاؤ۔ میں اس پیارے خدا کے ملاپ کے لئے دیوانہ ہو رہا ہوں۔ جو میرا ملاپ اس سے کرا دے میں اس کے غلاموں کا غلام ہوجاوں (1) اے انسانوں اپنے سچے باحیثیت سچے مرشد کی خوشی حاصل کرؤ اور الہٰی روحانی زندگی عنایت کرنے والا آب حیات الہٰی نام ہلا ہلا کر پیتے جاؤ۔ اے خادم نانک۔ رحمت مرشد سے بعد تلاش اپنے جسم دل میں ملتا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
اب ہم چلیِ ٹھاکُر پہِ ہارِ ॥
جب ہم سرنھِ پ٘ربھوُ کیِ آئیِ راکھُ پ٘ربھوُ بھاۄےَ مارِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لوکن کیِ چتُرائیِ اُپما تے بیَسنّترِ جارِ ॥
کوئیِ بھلا کہءُ بھاۄےَ بُرا کہءُ ہم تنُ دیِئو ہےَ ڈھارِ ॥੧॥
جو آۄت سرنھِ ٹھاکُر پ٘ربھُ تُمریِ تِسُ راکھہُ کِرپا دھارِ ॥
جن نانک سرنھِ تُماریِ ہرِ جیِءُ راکھہُ لاج مُرارِ ॥੨॥੪॥
لفظی معنی:
ہار ۔ مایوس ہوکر۔ سرن ۔ پناہ۔ زیر سایہ ۔ راکھ ۔ بچاؤ۔ حفاظت کرؤ (1) راہؤ۔ چترائی ۔ ہوشیاری ۔ چالاکی ۔ اپما۔ خوشامد۔ بینتر۔ آگ۔ جار۔ جلا۔ تن دیو ہے ڈھار ۔ ڈھال۔ اپنا جسم الہٰی رضا کے مطابق بنالیا (1) راکھہو ۔ بچاو۔ راکھہو لاج مرار۔ اے خدا میرے عزت بچاؤ۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے خدا اب میں تمام سہارے چھوڑ کر تیرے زیر سایہ آ گیا ہوں اے خدا جب تیرے زیر سیاہ آگیا ہوں اب خؤاہ بچاے یا مار تیری رضا ہے (1) رہاؤ۔ دنایوی دانشمند۔ اور شہرت ختم کر دی آگ میں جلا ڈالی چاہے اچھا کہو یا برا میں اپنا جسم تیری رضا کے سانچے میں ڈھال لیا ہے (1) اے خدا جو تیرے زیر سیاہ آتا ہے اس کی کرم و عنایت سے بچاؤ ۔ اے خادم نانک اے خدا میں تیری پناہ میں آئیا ۔ ہوں میری عزت بچا۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
ہرِ گُنھ گاۄےَ ہءُ تِسُ بلِہاریِ ॥
دیکھِ دیکھِ جیِۄا سادھ گُر درسنُ جِسُ ہِردےَ نامُ مُراریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تُم پۄِت٘ر پاۄن پُرکھ پ٘ربھ سُیامیِ ہم کِءُ کرِ مِلہ جوُٹھاریِ ॥
ہمرےَ جیِءِ ہورُ مُکھِ ہورُ ہوت ہےَ ہم کرمہیِنھ کوُڑِیاریِ ॥੧॥
ہمریِ مُد٘ر نامُ ہرِ سُیامیِ رِد انّترِ دُسٹ دُسٹاریِ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ راکھہُ سُیامیِ جن نانک سرنھِ تُم٘ہ٘ہاریِ ॥੨॥੫॥
لفظی معنی:
بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان ۔ سادھ گر ۔ پاکدامن مرشد (1) رہاؤ۔ پوتر پاون ۔ پاک۔ جوٹھادی ۔ ناپاک ۔ جیئے ہور مکھ ہور ۔ در دل دگر بر زبان دگر۔ دلمیں اور زبان پر اور ۔ کرم ہین۔ بے عامل۔ بد قسمت۔ کوڑیاری ۔ کافر ۔ جھوٹے (1) مدر۔ نشانہ ۔ نام ۔ سچ و حقیقت صدیوی رہنے والا۔ ردھ انتر ۔ دلمیں۔ دسٹ ۔ دسٹاری ۔ برائی ۔ برے خیالات ۔ بھاوے چاہتا ہے ۔ رضا ۔ تیؤ۔ اس طرح ۔ راکہو ۔ بچاؤ۔
ترجمہ:
قربان ہوں اس پر جو ہر وقت الہٰی حمدو وثناہ کرتا ہے ۔ میں اس پاکدامن مرشد کے دیدار سے زندگی حاصل کر تا ہوں۔ جس کے دلمیں الہٰی نام بستا ہے (1)ر ہاؤ۔ اے خدا میرے آقا آپ پاک صاف ہو اور میں ناپاک آپ سے کیسے ملوں۔ ہمارے زبان پر اور یعنی کہنا کچھ اور کرنا کچھ اور وہاں دگر بر زبان دگر ہم بد ا عمال بد قسمت جھوٹےا ور کافر نہیں (1) ہمارا دکھاوا بھیس خدا پرستی ہے مگر دلمیں برائیاں اور برے خیال ہیں۔ خادم نانک کے خدا:- خادم تیرا زیر سایہ آئیا ہے جیسے ہو سکے بچاؤ۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
ہرِ کے نام بِنا سُنّدرِ ہےَ نکٹیِ ॥
جِءُ بیسُیا کے گھرِ پوُتُ جمتُ ہےَ تِسُ نامُ پرِئو ہےَ دھ٘رکٹیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِن کےَ ہِردےَ ناہِ ہرِ سُیامیِ تے بِگڑ روُپ بیرکٹیِ ॥
جِءُ نِگُرا بہُ باتا جانھےَ اوہُ ہرِ درگہ ہےَ بھ٘رسٹیِ ॥੧॥
جِن کءُ دئِیالُ ہویا میرا سُیامیِ تِنا سادھ جنا پگ چکٹیِ ॥
نانک پتِت پۄِت مِلِ سنّگتِ گُر ستِگُر پاچھےَ چھُکٹیِ ॥੨॥੬॥ چھکا ੧
لفظی معنی:
سندر ہے نکٹی ۔ خوبصور ت بھی بد صورت ۔ با اوصاف ۔ نیک بھی نکما۔ بیکار ۔ بیسوا ۔ کنجری ۔ بد چلن ۔ دھرکٹی ۔ لعنتی ۔ ملامتی ۔ بگڑ روپ ۔ بد شکل۔ یر کٹی ۔ بدخون ۔ کوہڑی ۔ نگرا ۔ بے معشد۔ بھرسٹی ۔ لعنت زدہ (1) پگ چکٹی ۔ پاوں چومے ۔ سادھ جنا پاکدامن انسانوں کے ۔ پتت۔ بدا خلاق۔ بد چلن۔ پوت۔ پاک۔ مل سنگت ۔ صحبت و قربت سے ۔ گر ستگر ۔ مرشد اور سچے مرشد۔ چھکٹی ۔ چھٹکی ۔ نجات۔ آزاد۔
ترجمہ:
اے انسانوں الہٰی نام یعنی سچ وحقیقت کے بغیر انسان خوبسورت ہوتے ہوئے بھی اخلاقی او ر روحانی طور پر بد صورت ہے ۔ جیسے بد چلن بد اخلاق کنجری کے گھر پیدا ہوا لڑکا حرامی کہلاتا ہے ۔ اسے لعنتی کہتے ہیں (1) رہاؤ۔ جن کے دلمیں خدا نہیں بستا وہ اخلاقی و روحانی طور پر بد شکل اور بد ذات بد خون کوہڑی ہیں۔ جیسے بے مرشد بہت سی باتیں جانتا ہے مگر بارگاہ خڈا میں ناپاک شمار ہوتا ہے (1) اے نانک۔ مرشد اور سچے مرشد کی صحبت و قربت میں اور ان کے ملاپ بد اخلاق ۔ بد چلن جن پر خدا مہربان ہوتا ہے وہ خڈا رسیدہ پاکدامنوں کے پاوں چھو کر برائیوں خوش اخلاق اور پاکدامن ہوجاتے ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
مائیِ گُر چرنھیِ چِتُ لائیِئےَ ॥
پ٘ربھُ ہوءِ ک٘رِپالُ کملُ پرگاسے سدا سدا ہرِ دھِیائیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
انّترِ ایکو باہرِ ایکو سبھ مہِ ایکُ سمائیِئےَ ॥
گھٹِ اۄگھٹِ رۄِیا سبھ ٹھائیِ ہرِ پوُرن ب٘رہمُ دِکھائیِئےَ ॥੧॥
اُستتِ کرہِ سیۄک مُنِ کیتے تیرا انّتُ ن کتہوُ پائیِئےَ ॥
سُکھداتے دُکھ بھنّجن سُیامیِ جن نانک سد بلِ جائیِئےَ ॥੨॥੧॥
لفظی معنی:
کمل پر گاسے ۔ ذہن پر نور ہوجاتا ہے ۔ دل کھلتا ہے ۔ خوش ہوتا ہے (1) رہاو۔ سب میہہ ایک سماییئے ۔ سب میں واحد خڈا بستا ہے ۔ گھٹ ۔ دلمیں۔ اوگھٹ۔ جسم میں۔ باہر (1) من ۔ولی اللہ ۔ کتہو ۔ کہیں۔ دکھ بھنجن۔ عذاب مٹانے والے ۔س دبل جاییئے ۔ قربان جائیں۔
ترجمہ:
اے ماتا۔ پائے مرشد سے محبت کرنی چاہیئے دلی طور پر جب خدا مہربان ہوتا ہے دل کھلتا ہے ہمیشہ خدا کو یاد رکھو (1) انسانوں کےد لوں میں اور سارےع ال میں خدا بستا ہے جو واحد ہے ۔ ہر دلمیں اور کل علام میں کامل طور پر بستا دکھائی دیتا ہے (1) کتنے ہی خادمان خدا اور ولی اللہ الہٰی حمدو ثناہ کر رہے ہیں مگر حمدوثناہ کے باوجود کوئی بھی تیرے سارے اوصاف کو نہیں پا سکا ہے نہ سمجھ سکتا ہے ۔ خدا آرام و آسائش عنایت کرنے والا اور عذاب مٹانے والا ہے خادم نانک سو بار قربان ہے اس پر ۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
مائیِ ہونہار سو ہوئیِئےَ ॥
راچِ رہِئو رچنا پ٘ربھُ اپنیِ کہا لابھُ کہا کھوئیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کہ پھوُلہِ آننّد بِکھےَ سوگ کب ہسنو کب روئیِئےَ ॥
کبہوُ میَلُ بھرے ابھِمانیِ کب سادھوُ سنّگِ دھوئیِئےَ ॥੧॥
کوءِ ن میٹےَ پ٘ربھ کا کیِیا دوُسر ناہیِ الوئیِئےَ ॥
کہُ نانک تِسُ گُر بلِہاریِ جِہ پ٘رسادِ سُکھِ سوئیِئےَ ॥੨॥੨॥
لفظی معنی:
ہونہار ۔ ہونے والا۔ سو ۔ وہ ۔ ہوییئے ۔ ہو رہا ہے ۔ راچ رہیؤ رچنا پربھ۔ خدا اپنی بنائی ہوئی قائنات قدرت میں محو ومجذوب ہے جس میں کبھی نفع اور کبھی نقصان ہوتا ہے (1) رہاؤ۔ انند۔ سون ۔ پھولیہہ۔ خوش ہوتا ہے ۔ وکھے ۔ برے اعمال ۔ برائیاں۔ سوگ۔ غمگینی ۔ ابھیمانی ۔ مغرور ۔ میل بھرے ۔ ناپاک ۔ سادہوسنگ۔ صحبت پداکمن ۔ دوییئے ۔ پاکیزگی پیدا کرتا ہے (1) الو ییئے ۔ دکھائی دیتا ۔ سکھ سوییئے ۔ روحانی سکون میں محو ہو سکیں۔
ترجمہ:
اے ماتا۔ عال میں وہی ہو رہا ہے جو الہٰی رضآ میں ہے خڈا خود اپنی قائنات قدرت میں جو اس کی خود پیدا کر دہ ہے محو ومجذوب ہے جس میں کہیں فائدہ پہنچا رہا ہے کہیں نقصان پہنچا رہا ہے (!) رہاؤ۔ اے ماتا۔ علام کہیں خوشیوں میں پھولتا نہیں سماتا کہیں بد کاریوں اور برائیوں کی وجہ سے غمگینی میں مستفرق ہے ۔ کہیں ہنسی اور خوشی ہو رہی ہے کہیں غمگینی اور آہ و زاری کہیں مغرور غلاظت بد اخلاقی میں ملبوس ہیںا ور کہیں صحبت پاکدامن سے بد اخلاقی صاف کر رہے ہیں (1) الہٰی رضا و فرمان کوئی مٹا نہیں سکتا اور اس کے علاوہ دوسرا کوئی نظر نہیں آتا ایسا ۔ اے نانک بتادے ۔ قربان ہوں اس مرشد پر جس کی رحمت و عنایت سے روحانی سکون میں محویت و مجذوبیت حاصل ہوتی ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
مائیِ سُنت سوچ بھےَ ڈرت ॥
میر تیر تجءُ ابھِمانا سرنِ سُیامیِ کیِ پرت ॥੧॥ رہاءُ ॥
جو جو کہےَ سوئیِ بھل مانءُ ناہِ ن کا بول کرت ॥
نِمکھ ن بِسرءُ ہیِۓ مورے تے بِسرت جائیِ ہءُ مرت ॥੧॥
سُکھدائیِ پوُرن پ٘ربھُ کرتا میریِ بہُتُ اِیانپ جرت ॥
نِرگُنِ کروُپِ کُلہیِنھ نانک ہءُ اند روُپ سُیامیِ بھرت ॥੨॥੩॥
لفظی معنی:
سنتے ۔ سنتے ہی ۔ بھے ڈرت ۔ خوف آتا ہے ۔ میر ۔ تر ۔ ملکیت ۔ تجو ۔ چھوڑو ۔ ابھیمانا۔ غرور۔ تکبر۔ گھمنڈ۔ (1) رہاو۔ ایانپ ۔ کا بول ۔ برے الفاظ یا کلام ۔ ہپرہیئے ۔ دل ۔ وسرت۔ بھلا کر (1) ایانپ ۔ نا سمجھی ۔ جرت۔ برداشت ۔ نرگن ۔ بے اوصاف ۔ کرو پ ۔ بد صورت ۔ کل ہین ۔ بے خاندان ۔ سوآمی ۔ آقا۔ بھرت ۔ خاوند۔ خدا ۔
ترجمہ :
اے ماتا۔ سنیئے جب سوچتا ہوں خوف سے خوف کرتا ہوں کہ دنیاوی ملکیتی اپنی ۔ میری ۔ اور تیری اور غرور و تکبر چھوڑ کر خدا کے زیر سایہ رہوں (1) راہؤ۔ جو فرمان ہوا سکا اسے اچھا سمجھو اور ب دزبانی نہ کروں۔ اور آنکھ جھپکنے کے وقفے کے لئے بھی نہ بھلاؤں کیونکہ بھلانے میں میری روحانی واخلاقی موت ہے (1) مکمل آرام و آسائش پہنچاتا ہے خدا اور بہت نا سمجھی اور نا لائقی برداشت کرتا ہے ۔ اے نانک۔ میں بلا وصف ۔ بد شکل اور نہ ہی اچھا خاندان مگر میرا خدا خنندہ پیشانی رہنے والا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
من ہرِ کیِرتِ کرِ سدہوُنّ ॥
گاۄت سُنت جپت اُدھارےَ برن ابرنا سبھہوُنّ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جہ تے اُپجِئو تہیِ سمائِئو اِہ بِدھِ جانیِ تبہوُنّ ॥
جہا جہا اِہ دیہیِ دھاریِ رہنُ ن پائِئو کبہوُنّ ॥੧॥
سُکھُ آئِئو بھےَ بھرم بِناسے ک٘رِپال ہوُۓ پ٘ربھ جبہوُ ॥
کہُ نانک میرے پوُرے منورتھ سادھسنّگِ تجِ لبہوُنّ ॥੨॥੪॥
لفظی معنی:
ہر کر ت۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ ہوں۔ ہمیشہ ۔ ادھارے ۔ بچاتا ہے ۔ ہرن ۔ اونچی ذات۔ اہرن ۔ نیچی ذات۔ سبھہوں۔ سب کو (1) رہاؤ۔ چیہہ تے اپجیؤ۔ جہاں سے پیدا ہوئے ۔ تہی سمائیوں اس میں مل جانا ۔ ایہہ بدتھ ۔ یہ طریقہ ۔ تبھہوں۔ اس وقت ۔ جہا جہا۔ جہاں جہاں۔ ایہہ دیہی ۔ یہ جسم ۔ رہن نہ پائیو ۔ رہنا ۔ نہیں ملتی کہبون ۔ کبھی بھی (1) بھے ۔ خوف۔ بھرم ۔ شک و شبہات۔ کرپال۔ مہربان۔ منورتھ ۔ مقصد ۔ نشانے ۔س ادھ سنگ ۔ سحبت پاکدامن۔ کرپال۔ مہربان۔ تج ۔ چھوڑ کر ۔ لب ۔ لالچ ۔
ترجمہ:
اے دل ہمیشہ الہٰی حمدوثناہ کرتا رہ ۔ حمدوثناہ کرنے والوں ریاضت کر نے والوں کو بچاتا ہے خواہ اونچی خواہ نیچی ذات سے ہو (1) تب ہی سے یہ بات سمجھ آئی کہ جس سے انسان پیدا ہوتا ہے ای میں مدغم ہوجاتا ہے جہاں جہاں بھی یہ جسم بناہے ۔ کہیں بھی کوئی صدیو ی نہیں رہ سکا۔ جب بھی خداوند کریم مہربان ہوئے ہیں آرام و آسائش ملا ہے خوف و ہراس و بھٹکن ختم ہوئی ہے ۔ اے نانک بتادے ۔ کہ صحبت پاکدامن اور لالچ چھوڑ کر سارے مقصد و مطلب پورے ہوتے ہیں۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
من جِءُ اپُنے پ٘ربھ بھاۄءُ ॥
نیِچہُ نیِچُ نیِچُ اتِ نان٘ہ٘ہا ہوءِ گریِبُ بُلاۄءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
انِک اڈنّبر مائِیا کے بِرتھے تا سِءُ پ٘ریِتِ گھٹاۄءُ ॥
جِءُ اپُنو سُیامیِ سُکھُ مانےَ تا مہِ سوبھا پاۄءُ ॥੧॥
داسن داس رینھُ داسن کیِ جن کیِ ٹہل کماۄءُ ॥
سرب سوُکھ بڈِیائیِ نانک جیِۄءُ مُکھہُ بُلاۄءُ ॥੨॥੫॥
لفظی معنی:
نانا ۔ بہت چھوٹا۔ رہاؤ۔ انک ۔ بیشمار۔ اڈنبر۔ دکھاوے ۔ پاکھنڈ۔ گھٹاوؤ۔ کم کرؤ۔ جیؤ ۔ جیسے ۔ سکھ مانے ۔ اچھا سمجھے ۔ سوبھا۔ نیکنامی (1) رین ۔ خاک پا ۔
ترجمہ:
اے دل جیسے بھی ہو خدا کا پیار ہوجا ۔ کمینے سے بھی کمینہ ناتواں اور کمزور ہوکر اس سےا ستدعا کر (1) رہاؤ۔ دنیاوی دولت کے دکھاوے بیفائدہ او ربیکار ہیں ان سے اپنا پریم پیار کم کرؤ۔ جس سے اپنا مالک اچھا سمجھے اس میں نیکنامی ہے ۔ غلاموں کا غلام ہوکر اور غلاموں اور غلاموں کے پاوں کے دہول بنکر خدمت کرؤ۔ تمام آرام و آسائش اسی میں ہے ۔ اے نانک۔ اسی میں روحانی زندگی ملتی ہے لہذا اس کی زبان سے حمدوثناہ کیجیئے ۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
پ٘ربھ جیِ تءُ پ٘رسادِ بھ٘رمُ ڈارِئو ॥
تُمریِ ک٘رِپا تے سبھُ کو اپنا من مہِ اِہےَ بیِچارِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
کوٹِ پرادھ مِٹے تیریِ سیۄا درسنِ دوُکھُ اُتارِئو ॥
نامُ جپت مہا سُکھُ پائِئو چِنّتا روگُ بِدارِئو ॥੧॥
کامُ ک٘رودھُ لوبھُ جھوُٹھُ نِنّدا سادھوُ سنّگِ بِسارِئو ॥
مائِیا بنّدھ کاٹے کِرپا نِدھِ نانک آپِ اُدھارِئو ॥੨॥੬॥
لفظی معنی:
تؤ پر ساد۔ تیری رحمت و عنایت سے ۔ بھرم ڈاریؤ۔ شک و شہبات ختم کئے ۔ بھٹکن ختم ہوئی (1) رہاؤ ۔ کوٹ پرادھ ۔ کروڑوں گناہگاریاں ۔ چننا ۔ فکر ۔ تشویش۔ روگ ۔ بیماری ۔ بداریوں۔ ختم کئے ۔ نام جپت ۔ الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت کی ریاض سے (1) کام شہوت۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ جھوٹ ۔ کفر۔ نندا۔ بدگوئی ۔ سادہوسنگ۔ صحبت ۔ پاکدامن۔ بداریؤ۔ مٹاییؤ ۔ بساریو ۔ بھلاہو ۔ مائیا بندھ ۔ دنیاوی دولت کی غلامی ۔ کر پاندھ ۔ رحمان الرحیم ۔ رحمتوں کا خزانہ ۔ ادھاریو۔ بچائیؤ۔
ترجمہ:
اے خڈا۔ تیری رحمت کے صدقے دلی بھٹکن دور ہوگئی ہیں۔ تیری رحمت و عنایت سے دلمیں یہ بس گیا ہے کہ سارے میرےا پنے ہیں۔ یہ خیال بن گیا ہے (1) رہاؤ۔ اے خدا تیری خدمت کے صدقے میرے کروڑوں عیب مٹ گئے ہیں اور تیرے دیدار سےعذاب ختم ہوگئے ہیں۔ تیرے نام سچ و حقیقت کی ریاض سے فکر و تشویش کی بیماری مٹا دی ہے (1) شہوت ۔ غصہ ۔ لالچ ۔ کفر۔ بد گوئی ۔ صحبت پاکدامن سے بھلا دیئے ۔ دنیاوی دولت کی غلامی ۔ اے نانک رحمت کے خزانے خدا نے پھندے کاٹ کر بچالیا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ॥
من سگل سِیانپ رہیِ ॥
کرن کراۄنہار سُیامیِ نانک اوٹ گہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
آپُ میٹِ پۓ سرنھائیِ اِہ متِ سادھوُ کہیِ ॥
پ٘ربھ کیِ آگِیا مانِ سُکھُ پائِیا بھرمُ ادھیرا لہیِ ॥੧॥
جان پ٘ربیِن سُیامیِ پ٘ربھ میرے سرنھِ تُماریِ اہیِ ॥
کھِن مہِ تھاپِ اُتھاپنہارے کُدرتِ کیِم ن پہیِ ॥੨॥੭॥
لفظی معنی:
اوٹ گہی ۔ آسرا لیا۔ کرن کراونہار سوآمی ۔ کرنے اور کرانے والا ملاک۔ سیانپ ۔ دانشمند (1) رہاؤ۔ آپ میٹ ۔ خودی ختم کرکے ۔ مت سادہو کہی ۔ سبق و پندو نصائح پاکدامن ۔ آگیامان۔ الہٰی رضا تسلیم کر کے ۔ فرمانبرداری سے ۔ بھرم۔ اندھیرا۔ لا علمی کی بھٹکن (1) جان پربین ۔ علم و عقل میں کامل۔ اہی ۔ چاہی ۔ کھن میہہ ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں ۔۔ فورا ۔ تھاپ ۔ پیدا کرنا۔ اتھا پ۔ فناہ کردیان۔ قدرت کیم ۔ طاقت کی قیمت ۔ یہی ۔ بڑی ۔
ترجمہ:
اے نانک۔ جو انسان کرنے اور کرانے والے کا آسرا لیتا ہے اسے دانشمندی کی ضرورت نہیں رہتی (1) رہاؤ ۔ جنہوں نے خودی ختم کرکے الہٰی سایہ میں آئے پاکدامن نے یہ سمجھائیا ہے جنہوں نے اس پر عمل کیا الہٰی ریاض تسلیم کرکے روحانی سکون پائیا ان کے دل سے وہم وگمان مٹ گیا (1) علم و عقل کے کامل و ماہر میرے آقا تیرے زیر سایہ آیا ہوں فورا سے پیشتر پیدا کرکے مٹا دینے والے اتنی قوت کے مالک تیری طاقت کی قیمت ادا نہیں ہو سکتی ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
ہرِ پ٘ران پ٘ربھوُ سُکھداتے ॥
گُر پ٘رسادِ کاہوُ جاتے ॥੧॥ رہاءُ ॥
سنّت تُمارے تُمرے پ٘ریِتم تِن کءُ کال ن کھاتے ॥
رنّگِ تُمارےَ لال بھۓ ہےَ رام نام رسِ ماتے ॥੧॥
مہا کِلبِکھ کوٹِ دوکھ روگا پ٘ربھ د٘رِسٹِ تُہاریِ ہاتے ॥
سوۄت جاگِ ہرِ ہرِ ہرِ گائِیا نانک گُر چرن پراتے ॥੨॥੮॥
لفظی معنی:
کا ہوجاتے ۔ کسی نے ہی شا ذو نادر پہچان کی ہے (1) رہاؤ۔ رنگ۔ پریم ۔کال ۔ موت ۔ رام نام۔ الہٰی نام ۔ رس۔ لطف۔ مانے ۔ محو ۔ مست (1) کل وکھ ۔ پاپ۔ بد اعمال۔ کوٹ ۔ کروڑوں ۔ دوکھ ۔عیب ۔ روگا ۔ بیماری ۔ درسٹ ۔ نگاہ ۔ گر چرن پراتے ۔ پائے مرشد پڑتے ہیں۔
ترجمہ:
میرے زندگی کو آرام و آسائش پہنچانے والا کدا اس کو کسی نے شاذو نادر ہی پہنچانا ہے مرشد کے وسیلے و ساطت سے (1) رہاؤ۔ اے میرے پیارے خداوند کریم جو خدا رسیدہ ( سنت ) تیرے پیار میں محو مجذوب رہتے ہیں ان کی روحانی واخلاقی موت واقع نہیں ہوتی ۔ اے خدا تیرے دلدادہ خدا رسیدہ تیری محبت میں سر خرو اور تیرے نام سچ و حقیقت میں اور اس کے لطف میں محو ومجذوب رہتے ہیں (1) بھاری گناہ کروڑوں عیب اور برائیاں اور بیماریاں اے خدا تیری نظر عنایت و شفقت سے مٹ جاتی ہیں ۔ اے نانک جو انسان سایہ مرشد میں آجاتے ہیں وہ ہر وقت سوتے اور جاگتے الہٰی حمدوثناہ میں محو رہتے ہیں۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
سو پ٘ربھُ جت کت پیکھِئو نیَنھیِ ॥
سُکھدائیِ جیِئن کو داتا انّم٘رِتُ جا کیِ بیَنھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اگِیانُ ادھیرا سنّتیِ کاٹِیا جیِء دانُ گُر دیَنھیِ ॥
کرِ کِرپا کرِ لیِنو اپُنا جلتے سیِتل ہونھیِ ॥੧॥
کرمُ دھرمُ کِچھُ اُپجِ ن آئِئو نہ اُپجیِ نِرمل کرنھیِ ॥
چھاڈِ سِیانپ سنّجم نانک لاگو گُر کیِ چرنھیِ ॥੨॥੯॥
لفظی معنی:
سو۔ وہ ۔ جت کت ۔ جہاں کہیں۔ پیکھیؤ۔ دیکھتا ہوں ۔ نینی ۔ آنکھوں سے ۔ سکھ رائی ۔ آرام و آسائش دینے والا۔ جیئن کودتا۔ زندگی بخشنے والا۔ بینی ۔ بول ۔ کلام۔ انمرت ۔ آب حیات۔ روحانی زندگی عنایت کرنے والا پانی (1) رہاؤ۔ اگیان ۔ لا علمی ۔ اندھیرا۔ جہالت ۔ جیئہ دان ۔ اخلاق و روحانی زندگی کی نعمت۔ جلتے سیتل۔ خواہشات اور کینہ بعض اور حسد کی آگ میں جلتے ۔ پر سکون ہوئے (1) کرم ۔ دھرم۔ اعمال و فرائض۔ اپج ۔ پیدا۔ نرمل کرنی ۔ پاکیزہ اعمال ۔ سنجم۔ ضبط۔
ترجمہ :
اس خدا کو ہر جا و دیکھتا ہوں اپنی آنکھوں سے جو آرام و آسائش بھری زندگی عنایت کرنے والا جسکا کلام روحانی اخلاقی زندگی بخشنے والا آب حیات ہے (1) رہاؤ۔ مرشد نے میری نا سمجھی جہالت دور کرکے روحانی واخلاقی زندگی عنایت فرمائی مجھے اپنائیا اور خواہشات اور برائیوں میں جلتے من کو شانت کیا (1) نیک اعمال اور فرض انسانی جو دلمیں پیدا نہ ہوتا تھا اور ہا پاکیزہ اعمال تھے اے نانک اب تمام چالاکیاں اور دنیاوی داانشمندیاں چھوڑ کر سایہ مرشد قبول بسائیا ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
ہرِ رام نامُ جپِ لاہا ॥
گتِ پاۄہِ سُکھ سہج اننّدا کاٹے جم کے پھاہا ॥੧॥ رہاءُ ॥
کھوجت کھوجت کھوجِ بیِچارِئو ہرِ سنّت جن پہِ آہا ॥
تِن٘ہ٘ہا پراپتِ ایہُ نِدھانا جِن٘ہ٘ہ کےَ کرمِ لِکھاہا ॥੧॥
سے بڈبھاگیِ سے پتِۄنّتے سیئیِ پوُرے ساہا ॥
سُنّدر سُگھڑ سروُپ تے نانک جِن٘ہ٘ہ ہرِ ہرِ نامُ ۄِساہا ॥੨॥੧੦॥
لفظی معنی:
لاہا۔ منافع۔ گت ۔ زندگی کی اچھی حالت۔ روحانی سوکن ۔ (1) ہر سنت جنا پیہہ آہا۔ خدا کا نام خدا رسیدہ گان کے پاس ہے ۔ ندھان۔ خزانہ (1) پتونتے ۔ با عزت۔ ساہا۔ شاہوکار۔ سگھڑ ۔ بااخلاق ۔ وساہا۔ بھروسا۔
ترجمہ:
اے انسان الہٰی نام سچ و حقیقت منافع بخش ہے اس کی ریاض و یاد سے بلند روحانی زندگی کے حالات حاصل ہونگے روحانی سکون اور سر شار زندگی و موت کا پھندہ کٹ جائیگا (1) رہاؤ۔ بھاری سوچ و چار کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ الہٰی نام سچ و حقیقت خدا رسیدگان کے پاس ہے یہ الہٰی نام سچ و حقیقت انہیں میئر ہوتا ہے جن کی تقدیر میں الہٰی بخشش سے تحریر ہے (1) وہ بلند قسمت با عزت و وقار اور شاہو کار سرمایہ دار ہیں وہی با اخلاق خوبرو ہیں اے نانک جنہوں نے الہٰی نام سچ اور حقیقت بھروسے کا سودا خرید کیا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
من کہ اہنّکارِ اپھارا ॥
دُرگنّدھ اپۄِت٘ر اپاۄن بھیِترِ جو دیِسےَ سو چھارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِنِ کیِیا تِسُ سِمرِ پرانیِ جیِءُ پ٘ران جِنِ دھارا ॥
تِسہِ تِیاگِ اۄر لپٹاۄہِ مرِ جنمہِ مُگدھ گۄارا ॥੧॥
انّدھ گُنّگ پِنّگُل متِ ہیِنا پ٘ربھ راکھہُ راکھنہارا ॥
کرن کراۄنہار سمرتھا کِیا نانک جنّت بِچارا ॥੨॥੧੧॥
لفظی معنی:
کیہہ ۔ کیوں۔ اہنکار۔ تکبر۔ غرور۔ گھمنڈ ۔ اپھار۔ مغرور ۔ در گندھ ۔ بدیو۔ اپوتر۔ ناپاک۔ اپاون۔ پھیلی ہوئی ۔ چھارا۔ خاک ۔ قابل فناہ (1) رہاؤ۔
سمر ۔ یاد کر ۔ جن کیا ۔ جس نے تجھے پیدا کیا ہے ۔ جیؤ۔ زندگی ۔ دھار ۔ سہارا دیا ہے ۔ تیاگ۔ چھوڑ کر ۔ اور لپٹا ویہہ۔ دوسروں سے محبت کرتا ہے ۔ مگدھ گوار۔ مورکھ ۔ جاہل ۔ (1) اندھ ۔ نابینا۔ گنگ ۔ بندزبان ۔ پنگل ۔ لالا۔ لنگڑا۔ مت ہین ۔ بے عقل ۔ سمرتھا ۔ باحثیثت ۔ جنت۔ انسان ۔
ترجمہ:
اے دل ۔ تو غرور اور تکبر میں مغرور ہو گیا ہے ۔ تیرے اندر بد بو اور گندگی اور ناپاکیزگی بھری ہوئی ہے جو کچھ تجھے دکھائی دے رہا ہے ۔ یہ سب قابل فناہ ہے (1) رہاؤ۔ اے انسان جس خدا نے تجھے پیدا کیا ہے اور جو تیری زندگی کا سہارا ہے اسے چھوڑ کر دوسروں کی محبت میں گرفتار ہے اے جاہل تناسخ میں پڑا رہیگا ۔ (1) اے خدا انسان اندھا گونگا ۔ لالا بے عقل اے بچانے والے خدا بچاؤ۔ اے خدا کرنے او ر کرانے حیثیت اور طاقت رکھنے والا ہے اے نانک انسان کے بس میں کچھ نہیں۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
سو پ٘ربھُ نیرےَ ہوُ تے نیرےَ ॥
سِمرِ دھِیاءِ گاءِ گُن گوبِنّد دِنُ ریَنِ ساجھ سۄیرےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اُدھرُ دیہ دُلبھ سادھوُ سنّگِ ہرِ ہرِ نامُ جپیرےَ ॥
گھریِ ن مُہتُ ن چسا بِلنّبہُ کالُ نِتہِ نِت ہیرےَ ॥੧॥
انّدھ بِلا تے کاڈھہُ کرتے کِیا ناہیِ گھرِ تیرےَ ॥
نامُ ادھارُ دیِجےَ نانک کءُ آند سوُکھ گھنیرےَ ॥੨॥੧੨॥ چھکے ੨॥
لفظی معنی:
رین ۔ رات ۔ ساجھ ۔ شام (1) رہاو۔ ادھرویہہ۔ جسمانی بچاؤ۔ دلبھ ۔ نایاب۔ سادہوسنگ۔ صحبت پاکدامن۔ بلنیہہ۔ دیرمت کر ۔ کال موت۔ ہیرے ۔ تاک میں ہے (1) اندھ بلا۔ اندھے کوئیں۔ نام ادھار۔ نام ادھار۔ نام کا سہارا۔
ترجمہ:
اے انسان خدا تیرے ساتھ نزدیک سے نزدیک تر ہے اسے رز و شب شام و صبح حمدو ثناہ کرتا رہ اور اس میں اپنی توجو اور دھیان لگا (1) رہاؤ۔ پاکدامن کی صحبت میں رہ کر الہٰی نام کی ریاض کر اس انسانی جسم کو برائیوں سے بچا جو نہایت نایاب ہے ۔ موت ہر وقت تیرا انتظام کر رہی ہے ایک گھڑی آدھی گھڑی تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی دیر نہ کر (1) اے خدا تیرے گھر کس چیز کی کمی ہے مجھے زندگی کے اس اندھیرے کوئیں سے نکالوں ۔ اے کار ساز کرتار نانک کو نام کا آسرا دیجیئے تیرے نام سچ حقیقت و اصلیت میں بیشمار سکون و آرام و آسائش ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
من گُر مِلِ نامُ ارادھِئو ॥
سوُکھ سہج آننّد منّگل رس جیِۄن کا موُلُ بادھِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرِ کِرپا اپُنا داسُ کیِنو کاٹے مائِیا پھادھِئو ॥
بھاءُ بھگتِ گاءِ گُنھ گوبِد جم کا مارگُ سادھِئو ॥੧॥
بھئِئو انُگ٘رہُ مِٹِئو مورچا امول پدارتھُ لادھِئو ॥
بلِہارےَ نانک لکھ بیرا میرے ٹھاکُر اگم اگادھِئو ॥੨॥੧੩॥
لفظی معنی:
اداہو۔ ریاض کرؤ۔ سکوھ سہج ۔ روحانی واخلاقی سکون کا آرام ۔ منگل۔ خوشی۔ مول۔ بنیاد۔ بادھیو۔ بادھا (1) رہاؤ۔ داس۔ خادم۔ غلام۔ پھادھیو۔ پھندہ۔ بھاؤ۔ پریم پیار۔ سادہو ۔ فتح پائی (1) انگریہہ۔ کرم و عنایت ہوئی ۔ مورچا۔جنگال ۔زنگ ۔ لادھیو ۔ حاصل ہوا۔ ۔ امول پدارتھ ۔ بیش قیمت نعمتیں بیرا۔ داری ۔ اگم ۔ا نسانی رسائی سے بلند ۔ اگادھیو ۔ جسکا ۔ اندازہ نہ ہو سکے ۔
ترجمہ:
اے دل ۔ جس نے کی الہٰی نام کی ریاض اسے روحانی سکون حاصل ہوا مرشد کے ملاپ سے اس نے روحانی سکون کا لطف اُٹھائیا۔ اور خوشیوں بھری زندگی کی بنیاد ڈالی (1) رہاؤ۔ خدا نے اپنی کرم و عنایت اپنا خادم بنائیا دنیاوی دولت کے پھندے کاٹ ڈالے ۔ اس کے پیار اور الہٰی پریم سے حمدوچناہ سے روحانی موت کے راستے پر فتح حاصل کی (1) اے انسان جس پر الہٰی رحمت کی بارش ہوئی س کی بدیوں اور برائیوںس ے زندگی پر لگی ہو زنگ اور دھبے مٹے اسے الہٰی نعمت الہٰی نام حاصل ہوا۔ اے نانک۔ میں لاکھوں بار قربان ہوں اس خدا وند کریم پر جو انسانی عقل و شعور اور رسائی سے بعدی ہے اور بیشمار اوصاف کا مالک ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
مائیِ جو پ٘ربھ کے گُن گاۄےَ ॥
سپھل آئِیا جیِۄن پھلُ تا کو پارب٘رہم لِۄ لاۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سُنّدرُ سُگھڑُ سوُرُ سو بیتا جو سادھوُ سنّگُ پاۄےَ ॥
نامُ اُچارُ کرے ہرِ رسنا بہُڑِ ن جونیِ دھاۄےَ ॥੧॥
پوُرن ب٘رہمُ رۄِیا من تن مہِ آن ن د٘رِسٹیِ آۄےَ ॥
نرک روگ نہیِ ہوۄت جن سنّگِ نانک جِسُ لڑِ لاۄےَ ॥੨॥੧੪॥
لفظی معنی:
سور۔ بہادر۔ بیتا۔ علام ۔ جاننے والا۔ سادہوسنگ۔ قربت پاکدامن۔ ساتھ۔ نام۔ سچ حقیقت۔ اچار۔ بیان کرکے بہوڑ۔د وبارہ ۔ جونی دھاوے ۔ پیدائش میں نہیں بھٹکتا (1) پورن برہم ۔ کامل خدا۔ رویا۔ بسیا۔ من تن ۔ دل و جان میں۔ آن دیگر۔ دوسرا۔ جن سنگ ۔ خادمان ۔ خدا کی صحبت میں لڑ لاوے ۔ دامن پکڑائے ۔
ترجمہ:
اے ماں۔ جو الہٰی حمدوثناہ کر تا ہے اس نے اس عالم میں پیدائش لینا کامیاب بنالای اس نے اپنی زندگی کامیاب بنالی (1) رہاؤ۔ جسے صحبت قربت پاکدامن نصیب ہوگئی وہ با شعور با خلاق اور بہادر بن جاتا ہے وہ اپنی زبان سے الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے ۔ جس سے تناسخ سے نجات پا لیتا ہے (1) جس کے دلمیں کامل خددا بس جاتا ہے اسے اس جیسا دنیا میں دوسرا دکھائی نہیں دیتا۔ خادمان خد اکی صحبت و قربت میں اسے نہ دوزخ نصیب ہوتا ہے نہ بیماریوں کا عذاب برداشت کرنا پڑتا ہے اے نانک جسے اپنے دامنیگر کرتا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
چنّچلُ سُپنےَ ہیِ اُرجھائِئو ॥
اِتنیِ ن بوُجھےَ کبہوُ چلنا بِکل بھئِئو سنّگِ مائِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
کُسم رنّگ سنّگ رسِ رچِیا بِکھِیا ایک اُپائِئو ॥
لوبھ سُنےَ منِ سُکھُ کرِ مانےَ بیگِ تہا اُٹھِ دھائِئو ॥੧॥
پھِرت پھِرت بہُتُ س٘رمُ پائِئو سنّت دُیارےَ آئِئو ॥
کریِ ک٘رِپا پارب٘رہمِ سُیامیِ نانک لیِئو سمائِئو ॥੨॥੧੫॥
لفظی معنی:
چنچل۔ غیر مسقتل۔ سپنے ۔ خواب۔ ارجھائیو۔ پھنسا ہوا۔ اتنی نہ بوجھے ۔ اتنا نہیں سمجھتا۔ بکل بھیؤ۔ پیشمان ۔ پریشان۔ (1) رہاؤ۔ کسم۔ پھول۔ وکھیا۔ دنیاوی دولت۔ اپائیو۔ جہد و ترو ۔ کوشش۔ لوبھ ۔لالچ۔ دھائیو ۔ دوڑتا ہے (1) سرم ۔ مشقت۔ پار برہم۔ پار لگانے والا خدا۔
ترجمہ :
بھٹکتا ہوا من خواب میں گرفتار ہے یہ نہیں سمجھتا کہ آخر یہاں سے چلے جانا ہے دنیاوی دولت کی محبت میں پریشان ہو رہا ہے (1) رہاؤ۔ پھولوں کی محبت کے لطف میں محو و دنیاوی دولت کی حدو جیہہ کے لئے رواں دواں ہے ۔ لالچ سنککر دلمیں سکھ محسوس کرتا ہےا ور فرورا اس طرح دوڑتا ہے (1 ) بھٹکتے بھٹکتے ۔ اے نانک تھکا ماندہ ہوکر در مرشد پر آتا ہے ۔ تب خدا اپنی کرم وعنایت سے اپنے آپ میں محو ومجذوب کر لیا ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
سرب سُکھا گُر چرنا ॥
کلِمل ڈارن منہِ سدھارن اِہ آسر موہِ ترنا ॥੧॥ رہاءُ ॥
پوُجا ارچا سیۄا بنّدن اِہےَ ٹہل موہِ کرنا ॥
بِگسےَ منُ ہوۄےَ پرگاسا بہُرِ ن گربھےَ پرنا ॥੧॥
سپھل موُرتِ پرسءُ سنّتن کیِ اِہےَ دھِیانا دھرنا ॥
بھئِئو ک٘رِپالُ ٹھاکُرُ نانک کءُ پرِئو سادھ کیِ سرنا ॥੨॥੧੬॥
لفظی معنی:
کلمل۔ گناہ۔ ڈارن ۔ دور کرنا۔ سدھارن ۔ درست کرنا۔ آسرا۔ موقعہ (1) رہاؤ۔ پوجا۔ پرستش۔ ارچا۔ خوشبو ئیں۔ بھینٹ کرنا۔ سیوا۔ خدمت۔ بندھن۔ بندگی ۔ ٹہل۔ خدمت۔ وگسے ۔ خوش ہوئے ۔ پرگاسا۔ روشنی ۔ گربھے ۔ پیدا ہونا (1) سپھل مورت۔ کامیاب شکل و صورت ۔ پر سو۔ چھوؤں۔ سنتن ۔ خدا رسیدگان ۔ دھیان دھرنا۔ دھیان لگانا۔ سادھ ۔ جس نے اپنا دامن پاک بنا لیا ۔
ترجمہ:
سایہ و صحبت مرشد سے ہر طرح کی آرام و آسائش ملتی ہے گناہ مٹ جاتے ہیں دل میں درستی اور سدھار ہوتا ہے اور زندگی کی کامیابی کے مواقع پیدا ہوتے ہیں (!) رہاؤ۔ یہی پرستش ہے یہی خوشبوؤں اور چندن وغیرہ کی بھینٹ اور یہی خدمت ہے اس سے دل خوش ہوتا ہے کھلتا ہے ذہن کو روشنی ملتی ہے مراد دماغ روشن ہوجاتا ہے اور تناسخ میں نہیں پڑنا پڑتا (1) خدا رسیدہ پاکدامن کے پاؤں چھونا میرے لئے مورتی میں کامیابی سے دھاین اور توجہ لگانا ہے جب سے خدا نے رحمت فرمائی ہے میں سایہ مرشد میں آیا ہوں۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
اپُنے ہرِ پہِ بِنتیِ کہیِئےَ ॥
چارِ پدارتھ اند منّگل نِدھِ سوُکھ سہج سِدھِ لہیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مانُ تِیاگِ ہرِ چرنیِ لاگءُ تِسُ پ٘ربھ انّچلُ گہیِئےَ ॥
آچ ن لاگےَ اگنِ ساگر تے سرنِ سُیامیِ کیِ اہیِئےَ ॥੧॥
کوٹِ پرادھ مہا اک٘رِتگھن بہُرِ بہُرِ پ٘ربھ سہیِئےَ ॥
کرُنھا مےَ پوُرن پرمیسُر نانک تِسُ سرنہیِئےَ ॥੨॥੧੭॥
لفظی معنی:
چار پدارتھ ۔ چار زندگی کے لئے نعمتیں۔ دھرم۔ فرائض انسانی جو اخلاقی و روحانی زندگی کے لئے لازم ہیں۔ ارتھ ۔ ہر طرح کا دنایوی سرمایہ ۔ موکہہ۔ ذہنی غلامی اور برائیوں سے نجات ۔ کام ۔ کامیابی ۔ انند۔ روح بھری خوشی۔ منگل ندھ ۔۔ خوشی کا خزانہ ۔ سوکھ سہج ۔ روحانی سکون ۔ سدھ ۔ کرامات۔ رہاؤ۔ مان ۔ وقار۔انچل۔ گود۔ دامن۔ آنچ ۔ تکلیف ۔ اگن ساگر۔ آگ کا سمندر (1) کوٹ ۔ کروڑوں ۔ پرادھ ۔ جرم۔ گناہ ۔ مہا اکرت گھن۔ نا شکرا۔ بھلائی کی گئی کو بھلا نے والا۔ سہیئے ۔ برداشت کرنا۔ کرنامے ۔ رحم کرنے والے ۔ رحمان ۔
ترجمہ:
اے انسانوں خدا سے گذارش کیجیئے دنیا کی چار نعمتیں دھرم عینی انسانی فرائض واس اس پر لازم ہیں دنیاوی ضرورتیں ( ارتھ ) ذہنی و دماغی نجات یا بدیوں سے بد اعمال سے نجات دنیاوی کاروبار میں کامیابی خوشیاں ور جاہ جلال کے خزانہ روحانی کون کے خزانہ خدا سے ملتی ہے (1) رہاؤ۔ اے بھائیو وقار غرور اور تکبر چھوڑ کر اس کے پائے مقدس اور دامن گیری حاصل کرو اور اس آگ کے دنیاوی سمندر سے بغیر آنج زندگی گذار سکو اور اسے کامیابی سے عبور حاصل کر سکو۔ اس کے لئے سایہ و پناہ الہٰی کی ضرورت ہے وہ مانگنی چاہئے (1) خدا بھاری ناشکروں کے گروروں گناہ خدا بار بار برداشت کرتا ہے اے نانک ۔ خدا مکمل طور پر بھاری رحمت کرنے والا رحمان الرحیم ہے اس کے زیر سایہ رہو۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
گُر کے چرن رِدےَ پرۄیسا ॥
روگ سوگ سبھِ دوُکھ بِناسے اُترے سگل کلیسا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جنم جنم کے کِلبِکھ ناسہِ کوٹِ مجن اِسنانا ॥
نامُ نِدھانُ گاۄت گُنھ گوبِنّد لاگو سہجِ دھِیانا ॥੧॥
کرِ کِرپا اپُنا داسُ کیِنو بنّدھن تورِ نِرارے ॥
جپِ جپِ نامُ جیِۄا تیریِ بانھیِ نانک داس بلِہارے ॥੨॥੧੮॥ چھکے ੩॥
لفظی معنی:
پرویسا۔ داخل۔ بسائے ۔و ناسے ۔ مٹے ۔ سگل کلیسا۔ سارے جھگڑے ۔ (1) رہاؤ۔ کل وکھ ۔ گاہ۔ مجن۔ زیارت ۔ دناھان۔ خزانہ ۔ سہج دھیانا۔ روحانیسکون میں محویت ۔ (1) بھدن۔ غلامی ۔ نرارے ۔ برارے ۔ بیباق۔ بیلاگ۔
ترجمہ:
جس کے دلمیں سبق مرشد بس جاتاہے اس کی تمام بیماریاں دشواریاں و غمگینیاں اور جھگرے مٹ جاتے ہیں (1) رہاو۔ دیینہ پرانے کئے گناہ مٹ جاتے ہیں۔ اور کروڑوں زیارتوں کا ثواب ملتا ہے اور الہٰی حمدوثناہ کرنے سے جو الہٰی نام سچ و حقیقت کا خزانہ ہے روحانی سکو ن میں دھیان لگ جاتا ہے (1) اپنی رحمت و کرم و عنایت سے جسے اپنا خادم نا لیتا ہے اس کے غلامی کے بندھن ختم کرکے بیلاگ اور بیباق کر لیتا ہے ۔ اے خادم خدا نانک میں قربان ہوں تیری حمدوثناہ الہٰی پر اور الہٰی نام سچ و حقیقت کی یاد پر ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
مائیِ پ٘ربھ کے چرن نِہارءُ ॥
کرہُ انُگ٘رہُ سُیامیِ میرے من تے کبہُ ن ڈارءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سادھوُ دھوُرِ لائیِ مُکھِ مستکِ کام ک٘رودھ بِکھُ جارءُ ॥
سبھ تے نیِچُ آتم کرِ مانءُ من مہِ اِہُ سُکھُ دھارءُ ॥੧॥
گُن گاۄہ ٹھاکُر ابِناسیِ کلمل سگلے جھارءُ ॥
نام نِدھانُ نانک دانُ پاۄءُ کنّٹھِ لاءِ اُرِ دھارءُ ॥੨॥੧੯॥
دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
پ٘ربھ جیِءُ پیکھءُ درسُ تُمارا ॥
سُنّدر دھِیانُ دھارُ دِنُ ریَنیِ جیِء پ٘ران تے پِیارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
نہارؤ ۔ دیدار کرؤ۔ انگریہہ۔ رحمت۔ مہربانی۔ ڈارؤ۔ بھلاؤ (1) رہاؤ۔ سادہو دہور۔ خاک پائے پاکدامن ۔ مکھ ۔ چہرے ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ کام ۔ شہوت۔ کرود ۔ غصہ ۔ وکھ ۔ زر ۔ جارؤ۔ جلاؤ۔ یچ ۔ سچا ۔ کمینہ ۔ آتم۔ خوئش ۔ خود کو ۔ سکھ دھارؤ۔ بساؤ (!) ابناسی ۔ لافناہ ۔ کلمل۔ گناہ ۔ دوش ۔ جرم۔ جھارؤ۔ مٹاؤ۔ کنٹھ ۔ گللے ۔ اردھارو۔ دلمیں بساؤ۔
ترجمہ:
اے ماں۔ دیدار پائے الہٰی پاؤ۔ اے میرے آقا مجھ پر عنایت فرماؤ رحم کیجئے کہ میں تجھے دل سے کبھی نہ بھلاؤ (1) رہاؤ۔ خاک پائے پاکدامن چہرے اور پیشانی پر لگاوں شہوت اور غصہ جلا ڈالو جو مانند زہر ہے ۔ اپنے آپ کو غریب ناتواں سمجھو اور دلمیں یہ سکھ بساو (1) اس لافناہ آقائے جہاں کی حمدو ثناہ سے سارے جرم و گناہ مٹا دو۔ اے نانک۔ یہ بھیک مانگتا ہوں کہ نام یعنی سچ وحقیقت کا خزانہ ملے اور گللے اور دلمیں بساؤ۔

ساست٘ر بید پُران اۄِلوکے سِم٘رِتِ تتُ بیِچارا ॥
دیِنا ناتھ پ٘رانپتِ پوُرن بھۄجل اُدھرنہارا ॥੧॥
آدِ جُگادِ بھگت جن سیۄک تا کیِ بِکھےَ ادھارا ॥
تِن جن کیِ دھوُرِ باچھےَ نِت نانکُ پرمیسرُ دیۄنہارا ॥੨॥੨੦॥
لفظی معنی:
پیکھؤ۔ دیکھوں ۔ درس۔ دیدار ۔ رینی ۔ شب۔ رات۔ دن رہنی ۔ روز وشب۔ ۔ جیئہ پران۔ دل وجان (1) رہاؤ۔ ساشتر ۔ ہندو فلسفے کی کتایبں۔ او لوکے ۔ غور و خوض سے ۔ سمرت۔ ہندو رشیوں کی مذہبی رہنمائی کے لئے تحریر شدہ کتابیں جن کی تعااد ستائش ہے ۔ نت ۔ اصلیت ۔پران پت۔ زندگی کے مالک۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ ادھرنہار ۔ بچانے کی چابقت و حیثیت کا مالک (1 ) آد۔ روز اول سے پہلے ۔ جگاد۔ بعد کے دور زماں۔ وکھے ۔ ذہریلے ۔ ادھارا ۔ آسرا۔ تن جن۔ ان خادموں ۔ پرمیسور۔ خدا۔
ترجمہ:
اے خدا تیرا دیدار کرتا رہوں۔ روز و شب میرا دھیان اور توجہ تجھ میںلگاوںا ور تیرا دیدار مجھے اپنی جان اور زندگی سے عزیز ہو (1) رہاؤ۔ اے غریب پرور زندگی کے مالک اس دنیاوی زندگی کے خوفناک سمندر کا کامیابی سے بور کرنے کی حیثیت و قوت کے مالک شاشتر وید اور سمرتیوں کا مطالعہ کرکے اصلیت سمجھی ہے کہ تو ہی زندگی کو کامیابی عنایت کرنے کی طاقت رکھتا ہے (1)
اے خدا تیرے پیارے پریمی اور خادم روز اول سے لیکر بعد ازاں دور زماں میں برائیوں بدکاریوں سے بچنے کے لئے تیرا آسرا و سہارا لیتے آئے ہیں نانک ان کےپاؤں کی دہول کی بھیک مانگتا ہے ۔ اے خدا تو ہی نعمت عنایت کرنے کی توفیق رکھتا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
تیرا جنُ رام رسائِنھِ ماتا ॥
پ٘ریم رسا نِدھِ جا کءُ اُپجیِ چھوڈِ ن کتہوُ جاتا ॥੧॥ رہاءُ ॥
بیَٹھت ہرِ ہرِ سوۄت ہرِ ہرِ ہرِ رسُ بھوجنُ کھاتا ॥
اٹھسٹھِ تیِرتھ مجنُ کیِنو سادھوُ دھوُریِ ناتا ॥੧॥
سپھلُ جنمُ ہرِ جن کا اُپجِیا جِنِ کیِنو سئُتُ بِدھاتا ॥
سگل سموُہ لےَ اُدھرے نانک پوُرن ب٘رہمُ پچھاتا ॥੨॥੨੧॥
لفظی معنی:
رسائن۔ کیمیا۔ پریم رسا۔ محبت کا مزہ کتہو ۔ کہیں۔ (1) رہاؤ۔ مجن۔ غسل ۔ زیارت (1) سوت بدھاتا۔ اولاد کے طریقے بنانے والا۔ ہر رس بھوجن کھاتا ۔ الہٰی لطف کھانا۔ مجمن ۔ زیارت گاہوں کی زیارت ۔ سادہو ہوری ۔ خاک پائے پاکدامن (1) اپجیا۔ پیدا ہوا۔ جن ۔ جس نے سوت بدھاتا۔ خدا کی اولاد کو نیک بنائیا۔ سگل سموہ ۔ سارے گروہ ۔ پورن برہم۔ کامل خدا۔ پچھاتا۔
ترجمہ:
اے خدا تیرا خادم الہٰی کیمیا میں محو ہے جس شخص کو تیری محبت کا خزانہ حاصل ہوجائے وہ اسے چھوڑ کر کہیں نہیں جاتا (1) رہاؤ۔ سوتے جاگتے اٹھتے بیٹھتے دھیان خدا میں ہوتا ہے ۔ الہٰی لطف کا کھانا کھاتا ہے ۔ خاک پائے پاکدامن کا غسل اڑسٹھ زیارت گاہوں کی زیارت ہے اس کے لئے (1) خآدم خدا کی ہوئی زندگی کامیاب جس نے خلق خدا کو نیک بنا دیا۔ سارے قافلے کو عبور کراتا ہے ۔ زندگی کے اس سمندر سے اے نانک اس نے کامل خدا پہنچانا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
مائیِ گُر بِنُ گِیانُ ن پائیِئےَ ॥
انِک پ٘رکار پھِرت بِللاتے مِلت نہیِ گوسائیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
موہ روگ سوگ تنُ بادھِئو بہُ جونیِ بھرمائیِئےَ ॥
ٹِکنُ ن پاۄےَ بِنُ ستسنّگتِ کِسُ آگےَ جاءِ روُیائیِئےَ ॥੧॥
کرےَ انُگ٘رہُ سُیامیِ میرا سادھ چرن چِتُ لائیِئےَ ॥
سنّکٹ گھور کٹے کھِن بھیِترِ نانک ہرِ درسِ سمائیِئےَ ॥੨॥੨੨॥
لفظی معنی:
گر ۔ طریقہ ۔ گرو ۔ مرشد۔ گیان ۔علم ۔ یہاں مراد روحانی یا اخلاقی زندگی کی سمجھ سے ہے ۔ انک پرکار ۔ کئی طرح سے ۔ بللاتے ۔ آہ وزاری کرتے ۔ بھٹکتے ۔ گوسایئے ۔ مالک زمین ۔ مراد خدا۔ ٹکن ۔ چین ۔ ست سنگت۔ صحبت و قربت ۔ پاکدامناں ۔ نیک بھلے آدمیوں کی صحبت۔ روآیئے ۔ فریاد کریں۔ (1) انگریہہ۔ رحمت ۔ مہربانی ۔ سادھ ۔ پاکدامن۔ جس نے اپنا دامن پاک بنالیا۔ سنکٹ گھور ۔ خوفانک عذاب۔ کھن بھیتر ۔ آنکھ جھپکنے کی دیر میں ۔ فورا۔ ہر درس ۔ دیدار خدا ۔ سماییئے ۔ محو ومجذوب ۔
ترجمہ:
اے ماں۔ مرشد یا طریقہ کے بغیر علم و سمجھ آنہیں سکتی ۔ خواہ بیشمار طریقوں سے کوشش کیجائے الہٰی ملاپ حاصل نہیں ہو سکتا (!) رہاؤ۔ محبت ۔ع شق۔ بیماری غمیگینی میں مبتلاد ہے ۔ بغیر پاک صحبت و قربت بھٹکنا رہتا ہے ۔ یہ فریاد کس سے کیجائے (1) جب کرتا ہے رحمت خدا میرا تبھی پائے پاکدامن جاتا ہے پڑا ۔ آنکھ جھپکتے بھاری عذاب مٹ جاتے ہیں۔ اے نانک دیدار الہٰی میں محو ہوجاتے ہیں۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
ٹھاکُر ہوۓ آپِ دئِیال ॥
بھئیِ کلِیانھ اننّد روُپ ہوئیِ ہےَ اُبرے بال گُپال ॥ رہاءُ ॥
دُءِ کر جوڑِ کریِ بیننّتیِ پارب٘رہمُ منِ دھِیائِیا ॥
ہاتھُ دےءِ راکھے پرمیسُرِ سگلا دُرتُ مِٹائِیا ॥੧॥
ۄر ناریِ مِلِ منّگلُ گائِیا ٹھاکُر کا جیَکارُ ॥
کہُ نانک جن کءُ بلِ جائیِئےَ جو سبھنا کرے اُدھارُ ॥੨॥੨੩॥
لفظی معنی:
کللیان ۔ خوشحالی ۔ اھبرے ۔ بچے (1) رہاؤ۔ دوئے کر جوڑ۔ دست بستہ ۔ ہاتھ باندھ کر۔ سگلا درت۔ سارے گناہ (1) ورناری ۔ مرد و زن ۔ سب نے ۔ منگل ۔ خوشی۔ ادھار۔ آسرا۔ کامیابی ۔
ترجمہ:
جس پر مہربان ہو خود خدا مل جاتی ہے خوشحالی اسے اولاد خڈا بچ جاتی ہے (1) یہ کہ دست بس کی گذارش از خود دلمیں بسائی یاد خدا اپنے ہاتھوں سے اسے بچاتا ہےا ور سارا گناہ مٹاتا ہے (1) مرد و زن سب مل کر گیت خوشی کے گاتے ہیں اور خدا کی فتح بلاتے ہیں۔ اے نانک۔ بتادے کہ اس خادم خدا پر قربان جو سب کو کامیاب بناتا ہے ۔

ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
اپُنے ستِگُر پہِ بِنءُ کہِیا ॥
بھۓ ک٘رِپال دئِیال دُکھ بھنّجن میرا سگل انّدیسرا گئِیا ॥ رہاءُ ॥
ہم پاپیِ پاکھنّڈیِ لوبھیِ ہمرا گُنُ اۄگُنُ سبھُ سہِیا ॥
کرُ مستکِ دھارِ ساجِ نِۄاجے مُۓ دُسٹ جو کھئِیا ॥੧॥
پرئُپکاریِ سرب سدھاریِ سپھل درسن سہجئِیا ॥
کہُ نانک نِرگُنھ کءُ داتا چرنھ کمل اُر دھرِیا ॥੨॥੨੪॥
لفظی معنی:
پیہہ۔ پاس۔ بنتو۔ گذارش۔ درخواست۔ دکھ بھنجن۔ عذاب مٹانے والے ۔ سگل اندیسر۔ خوف۔ ڈر (1) رہاؤ۔ سہئیا۔ برداشت کیا۔ کر ۔ ہاتھ ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ ساز۔ پیدا ۔ نوازے ۔ عظمت عنایت فرمائی۔ دسٹ۔ گناہگار ۔ کھیا ۔ ختم ہوئے (1) پراپکاری ۔ دوسروں کا بھلا کرنے والے نیکو کار ۔ سر ب سدھاری ۔ سب کا سدھار کرنے ولاے ۔ سپھل درسن ۔ جس کے دیدار سے کامیابی ملے ۔ سہجیا ۔ پر سکون ۔ اردھریا ۔ دلمیں بسائیا۔
ترجمہ:
جب میں نے اپنے سچے مرشد کے پاس گذارش کی تو عذاب مٹانے والے پیارے خدا مہربانہوئے جس سے میرےسارے خوف دور ہوگئے (1) رہاؤ۔ گہوم لالچی ۔ دکھاوا کرنے والے گناہگار ہے مگر تاہم وہ ہمارے نیک و بد اوصاف برداشت کرتا ہے پیدا کرتا ہے انہیں امداد دیتا ہے اور ان کی زندگی کی درستی کرتا ہے عظمت عنایت کرتا ہےا ور دشمن جو روحانی زندگی برباد کرنے والے ہیں خود ختم ہوجاتے ہیں (1) خدا نیکیاں کرنے والا ہے ۔ سب کو سہار ا دیتا ہے دیدار انسانی زندگی کو کامیابی عنایت کرتا ہے اور روحانی سکون عنایت کرتا ہےا ے نانک بے اوصاف کو بھی نعمتوں سے سر فراز کرنے والا دلمیں بسا لیا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
اناتھ ناتھ پ٘ربھ ہمارے ॥
سرنِ آئِئو راکھنہارے ॥ رہاءُ ॥
سرب پاکھ راکھُ مُرارے ॥
آگےَ پاچھےَ انّتیِ ۄارے ॥੧॥
جب چِتۄءُ تب تُہارے ॥
اُن سم٘ہ٘ہارِ میرا منُ سدھارے ॥੨॥
سُنِ گاۄءُ گُر بچنارے ॥
بلِ بلِ جاءُ سادھ درسارے ॥੩॥
من مہِ راکھءُ ایک اسارے ॥
نانک پ٘ربھ میرے کرنیَہارے ॥੪॥੨੫॥
لفظی معنی:
اناتھ ۔ جسکا نہیں کوئی مالک۔ ناتھ ۔ مالک۔ سرب پاکھ ۔ ہر طرف سے ۔ جب چتوؤ۔ جب یاد کرؤ ان سمار ۔ ان کی یاد سے ۔ من سدھارے ۔ دل درست ہوتا ہے (2) گر بچنارے ۔ کلام مرشد۔ سادھ درسارے ۔ ددیدار پاکدامن (3) اسارے ۔ا مید ۔ کرنیہارے ۔ کار ساز کرتار۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے بے مالکوں کے مالک میرے خدا۔ اے حفاظت کرنے والے میں تیرے زیر سایہ آئیا ہوں ۔ رہاؤ۔ اے خدا میری ہر طرح کی ہر طرف سے حفاطت کیجیئے ۔ اس دور میں اور بوقت آخرت (1) جب خیال اور یاد آتی ہے تو تیری یاد آتی ہے ۔ ایاد سے میرا من سدھرتا سنورتا اور درست ہوتا ہے (2) کلام مرشد سنکر حمدوثناہ کرتا ہوں دیدار مرشد پر قربان ہوں (3) اے نانک ۔ خدا کار ساز کرتا ہےدلمیں صرب اس واحد خدا سے امداد کی امید ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
پ٘ربھ اِہےَ منورتھُ میرا ॥
ک٘رِپا نِدھان دئِیال موہِ دیِجےَ کرِ سنّتن کا چیرا ॥ رہاءُ ॥
پ٘راتہکال لاگءُ جن چرنیِ نِس باسُر درسُ پاۄءُ ॥
تنُ منُ ارپِ کرءُ جن سیۄا رسنا ہرِ گُن گاۄءُ ॥੧॥
ساسِ ساسِ سِمرءُ پ٘ربھُ اپُنا سنّتسنّگِ نِت رہیِئےَ ॥
ایکُ ادھارُ نامُ دھنُ مورا اندُ نانک اِہُ لہیِئےَ ॥੨॥੨੬॥
لفظی معنی:
منورتھ ۔ دلی مقصد۔ کرپاندھان۔ مہربان یا رحمت کے خزانے سنتن کا چیرا ۔ خدا ریسدہ پاکدامن کامرید۔ رہاؤ۔ پراتیہہ کال۔ صبح صویرے ۔ علے الصبح ۔ نس یاسر۔ روز و شب۔ دن رات ۔ درس ۔ دیدار۔ ارپ۔ بھینٹ۔ جن سیوا۔ خدمت خادم۔ رسنا۔ زبان سے (1) سنت سنگ ۔ صحبت و قربت پاکدامن ۔ خدا رسیدہ ۔ ادھار۔ آسرا۔ نام دھن۔ سچ وحقیقت کا سرمایہ۔ انند۔ خوشی بھرا سکون ۔
ترجمہ:
اے رحمت و مہربانیوں کے خزانے میرا دلی مقصد و مطلب کر مجھے پاکدامن خدا رسیدہ کان کا مرید بنا وے ۔ رہاؤ۔ صبح سویرے خادم خدا کے پاؤں پڑوں اور روز و شب دیدار پاؤں دل وجان اس خادم خدا کو بھینٹ کر کے خدمت کرؤں اور زبا سے اس کی حمدوثناہ کروں (1) ہر سانس اپنے خدا کو یاد کرؤں اور صحبت قربت خدا رسید ہ پاکدامن رہوں۔ اے نانک۔ صرف الہٰی نام سچ و حقیقت ہی میرے لئے سرمایہ ہے میرے لئے یہی روحانی خوشی کی ضرورت ہے ۔

راگُ دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫ گھرُ ੩
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
میِتا ایَسے ہرِ جیِءُ پاۓ ॥
چھوڈِ ن جائیِ سد ہیِ سنّگے اندِنُ گُر مِلِ گاۓ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مِلِئو منوہرُ سرب سُکھیَنا تِیاگِ ن کتہوُ جاۓ ॥
انِک انِک بھاتِ بہُ پیکھے پ٘رِء روم ن سمسرِ لاۓ ॥੧॥
منّدرِ بھاگُ سوبھ دُیارےَ انہت رُنھُ جھُنھُ لاۓ ॥
کہُ نانک سدا رنّگُ مانھے گ٘رِہ پ٘رِء تھیِتے سد تھاۓ ॥੨॥੧॥੨੭॥
لفظی معنی:
میتا۔ دوست۔ سنگے ۔ ساتھ ۔ اندن۔ ہر روز (1) سرب سکھنا۔ ہر قسم کا آرام پہنچانے والا۔ تیاگ ۔ چھوڑ کر ۔ انک ۔ بیشمار۔ روم ۔ بال ۔ سمر۔ برابر (1) ۔ مندر ۔ مکان مگر یاہں مراد ذہن یا قلب سے ہے ۔ انحت۔ روحانی سنگیت ۔ جو بے آواز ہوتا ہے ۔ جو صرف زہنی احساس ہوتا ہے ۔ گریہہ پریہ۔ پیارے کے گھر تھیتے ۔ ٹھکانے ۔
ترجمہ:
اے دوست ایسے خدا کا وصل حاصل ہوتا ہے جو کبھی چھوڑ کر نہیں جاتا ہر وقت کا ساتھی ہے مرشد کے ملاپ سے ہر روز اس کی صفت صلاح کرتا ہوں (1) رہاؤ۔ میرے دل کو اپنی محبت کی گرفت میں لے لینے والا اور آرام و آسائش دینے والا جو چھوڑ کر کہیں نہیں جاتا ۔ بہت قسم کے اشخآص سے واسطہ پڑا ہے دیکھے ہیں کوئی بھی اس بال کے برابر نہیں ہے (1) اے نانک بتادے کہ جس کے دلمیں یا ذہن میں خدا ہمیشہ کے لئے بس جاتا ہے اس کے ذہن میں خوشیوں بھر ا روحانی سنگیت کی مدھر آواز ہونے لگتی ہے اور الہٰی در پر اسے با وقار ٹھکانہ ملتا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
درسن نام کءُ منُ آچھےَ ॥
بھ٘رمِ آئِئو ہےَ سگل تھان رے آہِ پرِئو سنّت پاچھےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کِسُ ہءُ سیۄیِ کِسُ آرادھیِ جو دِسٹےَ سو گاچھےَ ॥
سادھسنّگتِ کیِ سرنیِ پریِئےَ چرنھ رینُ منُ باچھےَ ॥੧॥
جُگتِ ن جانا گُنُ نہیِ کوئیِ مہا دُترُ ماءِ آچھےَ ॥
آءِ پئِئو نانک گُر چرنیِ تءُ اُتریِ سگل دُراچھےَ ॥੨॥੨॥੨੮॥
لفظی معنی:
درسن۔ دیدار۔ نام۔ سچ وحقیقت ۔ خدا۔ من اچھے ۔ چاہتا ہے ۔ بھرم آہو ۔ بھٹکن کر آئیا ہوں۔ سگل تھان ۔ سب جگہ ۔ پر یو سنت پاچھے ۔ خدا رسیدہ پاکدامن ست کے پا () رہاو۔ سیوی ۔ خدمت۔ گاچھے ۔ ختم ہونے والا ۔ چرن رین من باجے ۔ پاؤں کی خاک دل چاہتا ہے (1 ) جگت ۔ طریقہ ۔ ڈھنگ ۔ میاں ۔ دتر۔ بھاری دشوار۔ مائیا آچھے ۔د نایوی و قلب کی خواہش۔ سگل درا چھے ۔ ساری بری خواہشات ۔
ترجمہ:
میری دلمیں دیدار خدا الہٰی نام مراد سچ وحقیقت کی خواہش ہے ۔ میں سب جگہ بھٹک کر اب خدا رسیدہ پاکدامن سنت کے زیر سایہ آئیا ہوں (1) رہاؤ۔ کس کی خدمت کیجائے اور کس کی ریاض کیجائے جو زیر نظر ہے وہ مٹ جانے والا اور قابل فناہ ہے ۔ میرا دل خاک پائے پاکدامن کی مانگ کرتا ہے ۔ اس لئے پاکدامن کی صحبت و قربت میںر ہیئے (1) نہ میں کوئی ڈھنگ یا طریقہ جانتا ہوں ۔ نہ مجھ میں کوئی وصف ہے جس کی مدد سے نا قابل عبور زندگی کے سمندر اور دنایوی دولت کی زندگی میں کامیابی حاصل کر سکوں اے نانک جب انسان زیر سایہ مرشد آتا ہے تو تمام بد خواہشات ختم ہوجاتی ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
انّم٘رِتا پ٘رِء بچن تُہارے ॥
اتِ سُنّدر منموہن پِیارے سبھہوُ مدھِ نِرارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
راجُ ن چاہءُ مُکتِ ن چاہءُ منِ پ٘ریِتِ چرن کملارے ॥
ب٘رہم مہیس سِدھ مُنِ اِنّد٘را موہِ ٹھاکُر ہیِ درسارے ॥੧॥
دیِنُ دُیارےَ آئِئو ٹھاکُر سرنِ پرِئو سنّت ہارے ॥
کہُ نانک پ٘ربھ مِلے منوہر منُ سیِتل بِگسارے ॥੨॥੩॥੨੯॥
لفظی معنی:
انمرت۔ آب حیات۔ پریہ۔ پیارے ۔ بچن ۔ بول ۔کلام۔ نوہن ۔ دلربا۔ دل کو اپنی محبت کی گرفت میں لینے والے ۔ نرارے ۔ نرالے ۔ انوکھے (1) راج ۔ حکمرانی ۔ حکومت ۔ مکت ۔ نجات۔ من پریت چرن کملارے ۔ مجھے اے خڈا تیرے پیارے پھول جیسے پاؤں کا پیار چاہیئے ۔ ٹھاکر در سارے ۔ الہٰی دیدار (1) دین ۔ غریب۔ ناتواں ۔ سرن ۔ پناہ۔ ہارے ۔ ماندہ ہوکر ۔ منوہر۔ دلربا۔ وگسارے ۔ کھل گیا ۔
ترجمہ:
اے پیارے آپ کا کلام محبت سے مخمور آب حیات کی مانند روحانی زندگی عنایت کرنے والا نہایت خوشنما سب میں اور سب سے نرالا ہے (1) رہاؤ۔ نہمجھے حکمرانیاور حکومت کی خواہش ہے نہ نجات اہتا ہوں ۔ من پریت چرن کھلارے ۔ مجھے تیرے پھولوں جیسے پاؤں کا پیار چاہیئے ۔ میرے لئے میرے مولا میرے ٹھاکر ۔ برہما۔ شیو جی ۔ خدا رسیدہ ۔ ولی اللہ اندر۔ تیرا ۔ دیدار ہے (1) اے خدا تھکا ماندہ ہوکر تیرے در پر تیرے زیر سایہ آیا ہوں خدا رسیدہ پاکدامن ( سنت ) کے پاس ۔ اے نانک بتادے کہ جسکا ملاپ خدا سے ہوجاتا ہے اسکا دل ٹھنڈا پر سکون اور خوشیوں سے بھر جاتا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
ہرِ جپِ سیۄکُ پارِ اُتارِئو ॥
دیِن دئِیال بھۓ پ٘ربھ اپنے بہُڑِ جنمِ نہیِ مارِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
سادھسنّگمِ گُنھ گاۄہ ہرِ کے رتن جنمُ نہیِ ہارِئو ॥
پ٘ربھ گُن گاءِ بِکھےَ بنُ ترِیا کُلہ سموُہ اُدھارِئو ॥੧॥
چرن کمل بسِیا رِد بھیِترِ ساسِ گِراسِ اُچارِئو ॥
نانک اوٹ گہیِ جگدیِسُر پُنہ پُنہ بلِہارِئو ॥੨॥੪॥੩੦॥
لفظی معنی:
ہر جپ ۔ الہٰی ریاض سے ۔ سیوک ۔ خادم۔ پار اتر یو۔ زندی کامیاب بنا لیتا ہے ۔ دین دیال۔ غریبوں ۔ ناتوانوں پر مہربان۔ بہوڑ۔د وبار ہ (1) رہاؤ۔ سادھ سنگم۔ پاکدامن کے ساتھ ۔ رتن جنم۔ قیمتی زندگی ۔ ہار یو۔ ضائع نہیں ہوتی ۔ وکھے بن ۔ زہریلا جنگل یا سمندر۔ مراد انسانی زندگی ۔ کلیہہ ۔ سموہ ۔ سارے خاندان ۔ ادھاریؤ۔ بچائیا (1) ساس گراس۔ ہر سان و ہر لقمہ ۔ اوت ۔ آسرا ۔ جگدیشر ۔ خدا عالم کا مالک ۔ پنیہہ پنیہہ ۔ بار بار۔
ترجمہ:
خاد م خدا الہٰی یاد وریاض سے زندگی اپنی کامیاب بنا لیتا ہے جب ہوتا ہے مہربان خدا تناسخ میں نہیں پڑا پڑنا اسے (1) رہاؤ۔ صحبت پاکدامن میں صفت صلاح کرنے سے قیمتی زندگی بیکار نہیں جاتی ۔ الہٰی حمدوثناہ سے زندگی کے زندگی کے اس زیر بھرے بہاؤ سے کامیابی سے عبور حاصل ہوجاتا ہے ۔ کہ سارے خاندان کو بچا لیتا ہے (1) خادم کے دلمیں خدا بستا ہے اور وہ ہر سانس ہر لقمہ اس کا نام لیتا ہے اے نانک۔ خدا کا سہارا اور آسرا لیا ہے اور بار بار قربان جاتا ہوں۔

راگُ دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫ گھرُ ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کرت پھِرے بن بھیکھ موہن رہت نِرار ॥੧॥ رہاءُ ॥
کتھن سُناۄن گیِت نیِکے گاۄن من مہِ دھرتے گار ॥੧॥
اتِ سُنّدر بہُ چتُر سِیانے بِدِیا رسنا چار ॥੨॥
مان موہ میر تیر بِبرجِت ایہُ مارگُ کھنّڈے دھار ॥੩॥
کہُ نانک تِنِ بھۄجلُ تریِئلے پ٘ربھ کِرپا سنّت سنّگار ॥੪॥੧॥੩੧॥
لفظی معنی:
کرت۔ کرکے ۔بن بھیکھ۔ جنگل۔ میں بھیس بنا کر ۔نرار۔ نرالا۔ علیحدہ (1) رہاؤ۔ چتر۔ چالاک ۔ دانشمند۔ کھتن۔ کہانیاں۔ صرب المثالیں۔ کہاوتیں۔ نیکے ۔ اچھے اچھے ۔ دھرتے گار ۔ گندھاپن۔ ناپاکزگی ۔ بدیا۔ ودھیا ۔ تعلیم ۔ رسنا۔ زبان۔ چار ۔ اخلاق (2) مان ۔ وقار۔ موہ۔ محبت۔ مہر تیر ۔ ملکیت ۔ بورجت۔ ماہی ۔ کھنڈے دھار ۔ کھنڈے کی دھار کی مانند تیز۔ دیکھا۔ مراد دشوار۔ تن بھوجل۔ زندگی کا خوفناک سمندر۔ پربھ کرپا سنت ۔ الہٰی کرم و عنایت اور صحبت خدا رسیدہ پاکدامن کی ۔
ترجمہ:
طارق الدنیا اپنا خاص بھیس بنا کر جنگلوں میں رہتے ہیں۔ مگر خدا جو دل کو محبت کی کشش رکھتا ہے ان سے جدا ہے (1) رہاؤ۔ جو شخص دوسروں کو واعظ کرتے ضرب المثل اور کہاوتیں و کہانیاں سناتے ہیں اور اچھے اچھے گانے گاتے ہیں۔ مغرور ہیں تکبر غرور اور نفرت ہے (1) علم وہنر تعلیم کی برکت سے جن کی زبان پر لطف اور خوبصورت دکھائی دیتے ہیں خدا سے انکی بھی دوری ہے (2) اے انسانوں غرور تکبر عشق اور خؤیشتا اور اپنے پن سے بچانہ راستہ کھنڈے کی دھار کی مانند ہے معمولی کھیل نہیں (3) اے نانک۔ اس نے اپنی دنیاوی زندگی کامیاب بنالی جس نے معمولی کھیل نہیں ۔ جس نے صحبت و قربت پاکدامناں اختیار ر کر لی ۔

راگُ دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫ گھرُ ੫
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
مےَ پیکھِئو ریِ اوُچا موہنُ سبھ تے اوُچا ॥
آن ن سمسرِ کوئوُ لاگےَ ڈھوُڈھِ رہے ہم موُچا ॥੧॥ رہاءُ ॥
بہُ بیئنّتُ اتِ بڈو گاہرو تھاہ نہیِ اگہوُچا ॥
تولِ ن تُلیِئےَ مولِ ن مُلیِئےَ کت پائیِئےَ من روُچا ॥੧॥
کھوج اسنّکھا انِک تپنّتھا بِنُ گُر نہیِ پہوُچا ॥
کہُ نانک کِرپا کریِ ٹھاکُر مِلِ سادھوُ رس بھوُنّچا ॥੨॥੧॥੩੨॥
لفظی معنی:
پیکھو ۔ دیکھو ۔ دیدار کیا ۔ آن۔ دوسرا ۔ دیگر۔ سمسر۔ برابر۔ موچا۔ بہت زیادہ (1) رہاؤ۔ ات ۔ نہایت ۔ گاہرو۔ سنجیدہ ۔ دور اندیش ۔ تھاہ ۔ اندازہ ۔ اگہو چا۔ اتنا بلند کہ رسائی نہ ہو سکے ۔ تول نہ تلیئے ۔ تو لیا نہیں جا سکتا۔ مول نہ ملیئے ۔ قیمت قائم یا مقرر نہیں ہو سکتی نہ قیمت سے خریدا جا سکتا ہے ۔ من روچا ۔دلربا۔ (1) کھوج اسنکھا۔ بیشمار ۔ تلاش۔ انکت۔ بیشمار۔ پنتھا۔ راستے ۔ پہوچا۔ پہنچ سکتے ۔ رس بھنچا۔ لطف اٹھائیا۔
ترجمہ:
اے انسانو۔ میں نے دیکھ لیا ہے پیار خدا نہیات بلند اور سب سے بلند ہے ہم نے بہت تلاش کی ہے اور تلاش کرتے کرتے ماند ہوگئے ۔دوسرا کوئی نہیں ثانی اس کے (1) رہاؤ۔ وہ خدا اعداد و شمار سے باہر سنجیدہ ۔ دور اندیش اور اتنا بلند و الا ہے کہ اس تک رسائی نہیں ہو سکتی نہ اس کی کسی سے موازنا کیا جا سکتا ہے ۔ نہ اس کی قیمت مقر ر ہو سکتی نہ قیمتا خریدا جا سکتا ہے ۔ اس محبوب سے کہاں ملاپ ہوا (1) از حد تلاش کی اور بیشمار راستے اختیار کئے بغیر مرشد اس نک رسائی حاصل نہیں ہو سکتی ۔ اے نانک بتادے کہ خداوند کریم نے رحمت کی مرشد کی ملاپ سے الہٰی نام سچ و حقیقت کا لطف اٹھائیا ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
مےَ بہُ بِدھِ پیکھِئو دوُجا ناہیِ ریِ کوئوُ ॥
کھنّڈ دیِپ سبھ بھیِترِ رۄِیا پوُرِ رہِئو سبھ لوئوُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اگم اگنّما کۄن مہِنّما من جیِۄےَ سُنِ سوئوُ ॥
چارِ آسرم چارِ برنّنا مُکتِ بھۓ سیۄتوئوُ ॥੧॥
گُرِ سبدُ د٘رِڑائِیا پرم پدُ پائِیا دُتیِء گۓ سُکھ ہوئوُ ॥
کہُ نانک بھۄ ساگرُ ترِیا ہرِ نِدھِ پائیِ سہجوئوُ ॥੨॥੨॥੩੩॥
لفظی معنی:
بہو بدھ ۔ بہت سے طریقوں سے ۔ پیکھو ۔ دیکھا۔ کھنڈ۔ دی پ۔ تمام دیشوں اور دنیاؤں میں۔ لوو۔ لوگوں میں (1) رہاؤ۔ اگتم اگنما۔ انسانی رسائی سے بلند سے بلند تر۔ مہما۔ عظمت۔ شہوت۔ سوو۔ اسے ۔ چار آسرم ہندو مت کی مطابق انسانی زندگی کو چار حصوں میں منقسم کیا گیا ہے ۔ برہمر ۔ دوئم گرہیتھ آشرم ۔ بان ہر ست آرم ۔ چھتا ۔ سنیاس آشرم۔ چار برن۔ برہمن۔ کھتری ۔ ویش اور شودر۔ سیو ۔خدمت کرکے ۔ توو۔ تجھے (1) پرم پد۔ بلند رتبہ ۔ دنیا۔ دوئش ۔ بیگانگی ۔ بھو۔ خوفناک ۔ ہر ندھ ۔ الہٰی خزانہ ۔ سہجوو۔ قدرتا ۔ از خود۔
ترجمہ:
میں بہت سے ڈھنگ طریقوں سے غورو خوض کیا ہے ۔ خدا کے علاوہ دوسری کوئی ایسی ہستی نہیں۔ جو دنیا کے تمام حصوں ملکوں اور لوگوں میں بستا ہے ۔ رہاؤ۔ خدا انسانی رسائی سے بلند تر ہے اس کی عظمت و حشمت و شہرت بیان سے بعید ہے ۔ ا س کی شہرت سنکر مجھے روحانی سکون ملتا ہے ۔ زندگی چاروں آشرم اور چاروں فرقے کے لوگ اس کی خدمت سے مستفید ہوتے ہیں اور ذہنی غلامی سے نجات پاتے ہیں (1) جسنے کلام مرشد کو پکا کرکے دلمیں بسائی بلند رتبہ پائیا۔ دوئش دوغلہ پن ختم ہوا آرام پائیا۔ اے نانک بتادے ۔ زندگی کے خوفناک سمندر کو عبور کیا الہٰی خزانہ ملا اور ہر سکون ہوئے ۔

راگُ دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫ گھرُ ੬
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ایکےَ رے ہرِ ایکےَ جان ॥
ایکےَ رے گُرمُکھِ جان ॥੧॥ رہاءُ ॥
کاہے بھ٘رمت ہءُ تُم بھ٘رمہُ ن بھائیِ رۄِیا رے رۄِیا س٘رب تھان ॥੧॥
جِءُ بیَسنّترُ کاسٹ مجھارِ بِنُ سنّجم نہیِ کارج سارِ ॥
بِنُ گُر ن پاۄیَگو ہرِ جیِ کو دُیار ॥
مِلِ سنّگتِ تجِ ابھِمان کہُ نانک پاۓ ہےَ پرم نِدھان ॥੨॥੧॥੩੪॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے (1) رہاؤ۔ کاہے ۔ کیوں۔ بھرمت۔ بھٹکتے ہو ۔ رویا۔ بستا ہے (1) جیؤ۔ جیسے ۔ سنتر ۔ آگ۔ کاسٹ ۔ ککڑی ۔ مجھار۔ میں۔ بیچ۔ سنجم۔ طریقہ ۔ گر۔ مرشد۔ طریقہ ۔ تج اھیمان۔ غرور چھوڑ کر ۔ پرم ندھان۔ بھاری خزانہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
واحد خد ا ہے اسے واحد سمجھ اس واحد کو مرشد کےو سیلے سے سمجھ (1) رہاؤ۔ کیوں بھٹک رہے ہو بھائی مت بھٹکو خدا ہر جگہ بستا ہے ۔ جیسے آگ لکڑی کے اندر موجود ہے ۔ مگر اس کے طریقہ کی سمجھ کے بغیر یہ کام سر انجام نہیں ہو سکتا ۔ اس طرح سے مرشد کے بغیر الہٰی در تک رسائی نہیں پائی جا سکتی ۔ اے نانک۔ غرور اور تکبر چھوڑ کر اور صحبت و قربت پاکدامنوں کی برکت سے بھاری خزانہ حاصل ہوتا ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ ੫॥
جانیِ ن جائیِ تا کیِ گاتِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کہ پیکھارءُ ہءُ کرِ چتُرائیِ بِسمن بِسمے کہن کہاتِ ॥੧॥
گنھ گنّدھرب سِدھ ارُ سادھِک ॥
سُرِ نر دیۄ ب٘رہم ب٘رہمادِک ॥
چتُر بید اُچرت دِنُ راتِ ॥
اگم اگم ٹھاکُرُ آگادھِ ॥
گُن بیئنّت بیئنّت بھنُ نانک کہنُ ن جائیِ پرےَ پراتِ ॥੨॥੨॥੩੫॥
لفظی معنی:
گات۔ حالت (1) رہاؤ۔ پیکھارؤ۔ دکھاوں۔ چترائی ۔ چالاکی ۔ بسمن بسمے ۔ نہایت حیران۔ کہن کہات ۔ کہنے دیبان۔ کرنے والے ۔ گن ۔ خادمان فرشتہ ہائے ۔ گھندھرب۔ سنگیت کاران ۔ فرشتہ ہائے ۔ سدھ ۔ جنہوں نے روحانیت حاصل کر لی ہے ۔ سر۔ فرشتہ سیرت ۔ نر ۔ انسان۔ برہم۔ خدا کی پہچان ہے جنکو۔ برہمادک ۔ برہما ۔ وغیرہ فرشتے ۔ چتر وید۔ چاروں وید۔ اچرت ۔ بیان کرنا۔ اگم۔ انسانی رسائی سے بعید۔ اگادھ ۔ جسکا اندازہ نہ ہو سکے ۔ بھن۔ کہہ ۔ بینا کر ۔ کہن نہ جائی ۔ بیان نہیں ہو سکتے ۔ پرے پرات۔ اعداد و شمار سے باہر۔
ترجمہ :
اے انسانوں الہٰی حالت سمجھ سے باہر ہے (1) رہاؤ۔ میں کیا دکھاؤں اپنی عقل و ہنر سے کیوں کہنے اور کہانے والے نہایت حیران رہ جاتے ہیں (1) خادم ۔ سنگیت کار ۔ جنہوں نے طرز زندگی درست بنالی فرشتہ سیرت ۔ چاروں ویدوں کو بیان دن رات کرنےو الےا ور برہما وغیرہ فرشتے ان کو بھی خدا تک رسائی حاصل نہیں ہوئی ۔ خدا ( انسانی ) رسائی سے بعید اور شمار اور اندازے سے باہر ہے ۔ اے نانک۔ بتادے کہ الہٰی اوصاف اعداد و شمار سے باہر ہیں۔ جو بیان نہیں ہو سکتے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
دھِیاۓ گاۓ کرنیَہار ॥
بھءُ ناہیِ سُکھ سہج اننّدا انِک اوہیِ رے ایک سمار ॥੧॥ رہاءُ ॥
سپھل موُرتِ گُرُ میرےَ ماتھےَ ॥
جت کت پیکھءُ تت تت ساتھےَ ॥
چرن کمل میرے پ٘ران ادھار ॥੧॥
سمرتھ اتھاہ بڈا پ٘ربھُ میرا ॥
گھٹ گھٹ انّترِ ساہِبُ نیرا ॥
تاکیِ سرنِ آسر پ٘ربھ نانک جا کا انّتُ ن پاراۄار ॥੨॥੩॥੩੬॥
لفظی معنی:
سکھ سہج انند۔ روحانی وذہنی سکون جہاں انسان کے ذہن میں بیرونی یا دنیاوی خیالات خواہشات اثر انداز نہیں ہوتیں۔ اور من حقیقی قدرتی اصلی سکون محسوس کرتا ہے خوشباش ہوتا ہے ۔ انک ۔ بیشمار۔ ایک سمار۔ واحد خیال کرکے (1) رہاؤ۔ سپھل صورت۔ جس کی شکل وصورت برآدر ہے ۔ میرے ماتھے ۔ میری پیشانی پر۔ جت کت ۔ جہاں کہیں۔ تت تت۔ وہیں وہیں۔ ساتھے ۔ ساتھ ہوتا ہے ۔ پران ادھار ۔ زندگی کے لئے آصرا (1) سرمتھ اتھاہ ۔ بیشمار قوتوں سے مرقع حیثیت کا مالک ۔ گھٹ گھٹ۔ ہر دلمیں۔ صاحب۔ آقا۔ مالک ۔ تیرا ۔ نزدیک ۔ آسر۔ آسرا۔ تاکی ۔ انحصار ۔ پاروار ۔ بیحد

ترجمہ:
جو شخص کار ساز کرتار میں اپنی توجو مبذول کرتا ہے ۔ خوف اس پر اثر انداز نہیں ہوتا وہ مستقل مزاجی اور روحانی سکون پاتا ہے ۔ وہی بیشمار ہے اور ہی واحد (1) رہاؤ ۔ مرشد جس کی شکل وصورت دیدار کامیابی عطا کرنے والی ہے وہ میری پیشانی پر ہے مراد میرے ذہن میں ہے ۔ مددگار ہے ۔ جدھر نگاہ جاتی ہے وہ ساتھ ہوا ہے ۔ وہ میری زندگی کے لئے آسرا ہو گیا ہے (1) اے نانک۔ میں نے اس خدا کا آسرا لیا ہے ۔ جو لا محدود اور اعداد و شمار سے باہر ہے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫॥
اُلٹیِ رے من اُلٹیِ رے ॥
ساکت سِءُ کرِ اُلٹیِ رے ॥
جھوُٹھےَ کیِ رے جھوُٹھُ پریِتِ چھُٹکیِ رے من چھُٹکیِ رے ساکت سنّگِ ن چھُٹکیِ رے ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِءُ کاجر بھرِ منّدرُ راکھِئو جو پیَسےَ کالوُکھیِ رے ॥
دوُرہُ ہیِ تے بھاگِ گئِئو ہےَ جِسُ گُر مِلِ چھُٹکیِ ت٘رِکُٹیِ رے ॥੧॥
ماگءُ دانُ ک٘رِپال ک٘رِپا نِدھِ میرا مُکھُ ساکت سنّگِ ن جُٹسیِ رے ॥
جن نانک داس داس کو کریِئہُ میرا موُنّڈُ سادھ پگا ہیٹھِ رُلسیِ رے ॥੨॥੪॥੩੭॥
لفظی معنی:
الٹی ۔ الٹ ۔ خلاف۔ ساکت۔ مادہ پرست۔ پریت ۔ پیار ۔ چھٹکی ۔ چھوٹے ۔ نجات ملے ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ کاجر ۔ کالخ ۔ سیاہی ۔ بھر ۔ بھرا ہوا ۔ جو پیسے ۔ جو اسمیں داخل ہوتا ہے ۔ کالونی رے ۔ داغدار ہوجاتا ہے ۔ تر کٹی ۔ تینوں اوصاف کا مخمسہ ۔ کیر (1) کر پاندھ ۔ مہربانی کا خزانہ ۔ جٹسی ۔ ملاپ نہ ہو ۔ مونڈ۔ سر۔ پگا۔ پاؤں ۔ قدموں۔
ترجمہ :
اے دل اپنے آپ کو الٹا کرے ۔ مادہ پرست سے دور رہ ۔ کافر کا پیار کفر سے ہوتا ہے یہ چھوٹ جائیگی ۔ مادہ پرست کے ساتھ سے برائیوں سے نجات نہیں ملتی (1) رہاؤ۔ جسے کوئی مکان کالخ یا سیاہی سے بھرا ہو ہو جو اس میں داخل ہوگا اس پر سیاہ دھبے ضرور لکیں گے ۔ جس مرشد کے ملاپ سے تینوں اوصاف سے نجات حاصل ہو وہ اس (سے) مادہ پرست سے دور رہتا ہے (1) اے رحمان الرحیم خداوند کریم آپ سے ایک بھیکمانگتا ہوں کہ میرا مادہ پرست سے پالا نہ پڑے واسطہ نہ رہے ۔ اے خادم نانک ۔ خادموں کا خادم بنا میرا سر پاکدامنوں کے پاؤں پر جھکتا رہے ۔

راگُ دیۄگنّدھاریِ مہلا ੫ گھرُ ੭
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سبھ دِن کے سمرتھ پنّتھ بِٹھُلے ہءُ بلِ بلِ جاءُ ॥
گاۄن بھاۄن سنّتن تورےَ چرن اُۄا کےَ پاءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جاسن باسن سہج کیل کرُنھا مےَ ایک اننّتُ انوُپےَ ٹھاءُ ॥੧॥
رِدھِ سِدھِ نِدھِ کر تل جگجیِۄن س٘رب ناتھ انیکےَ ناءُ ॥
دئِیا مئِیا کِرپا نانک کءُ سُنِ سُنِ جسُ جیِۄاءُ ॥੨॥੧॥੩੮॥੬॥੪੪॥
لفظی معنی:
سب دن ۔ ہر وقت۔ ہمیشہ ۔ سمرتھ پنتھ ۔ رہبر۔ راستہ دکھانے والے ۔ بٹھے ۔ خدا۔ گاون ۔ گانا۔ بھاون۔ اچھا لگتا ہے ۔ سنس ترؤ۔ تیرے خدا رسیدہ پاکدامن عاشقوں۔ چرن ادا۔ کے باؤ۔ ان کے پاؤں پڑوں ۔ (1) رہاؤ۔ جا سن ۔ قابل ستائش ۔ باسن سہج کی ل۔ روحانی سکون میں کھلینے والے ۔ کر نامے ۔ رحمان۔ ایک اننت ۔ واحد و بیشمار ۔ اتوپے ۔ بیمخال۔ ٹحاؤ۔ ٹھکانہ ۔ رائش ۔ (1) ردھ ۔ ریاض ۔ سدھ ۔ درستی ۔ ردھ سدھ ۔ کراماتی طاقتیں۔ ندھ ۔ خزانہ ۔ کر ۔ ہاتھ ۔ تل ۔ہتھیلی ۔ جگجینو ۔ زندگی عالم ۔ سرب ناتھ ۔ سب کا مالک ۔انیکے ناؤں ۔ بیشمار ناوں والا۔ دئیا۔ مئیا ۔ رحمت و عنیات ۔ جس ۔ صفت صلاح ۔
ترجمہ:
جو ہمیشہ رہبری کی لیاقت رکھتے ہیں میں ان پر قربان ہوں ان پاکدامن خدا رسیدوہ سنتوں کی پندو نصائح و گانا مجھے پیارا ہے اے خڈا تیرے ان ستنوں کے پاؤں پڑؤ (1) رہاؤ۔ جن کی کوئی خواہش نہیں جو ہر وقت روحانی وذہنی سکون میں ہنتے کھیلتے ہیں جو واحد و بیشمار ہے جسکا انوکھا ٹھاکنہ ہے ۔ اے عالم کی زندگی خدا ریاض و کراماتی طاقتوں کے خزانے تیرے ہاتھ کی ہتھیلی پر ہیں۔ سارے علام کے آقا بیشمار ناموں سے مو سوم ۔ اے خڈا۔ خادم نانک پر کرم و عنایت فرما کر میں تیری ستائش صفت صلاح سننے سے روحانیت و روحانی زندگی ملتی ہے ۔

ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
راگُ دیۄگنّدھاریِ مہلا ੯॥
زہ منُ نیَک ن کہِئو کرےَ ॥
سیِکھ سِکھاءِ رہِئو اپنیِ سیِ دُرمتِ تے ن ٹرےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مدِ مائِیا کےَ بھئِئو باۄرو ہرِ جسُ نہِ اُچرےَ ॥
کرِ پرپنّچُ جگت کءُ ڈہکےَ اپنو اُدرُ بھرےَ ॥੧॥
سُیان پوُچھ جِءُ ہوءِ ن سوُدھو کہِئو ن کان دھرےَ ॥
کہُ نانک بھجُ رام نام نِت جا تے کاجُ سرےَ ॥੨॥੧॥
لفظی معنی:
نیک ۔ معمولی ۔ تھوڑا سا۔ درمت۔ بد عقلی ۔ نہ لڑے ۔ رکتا نہیں (1) رہاؤ۔ مدمائیا۔ دنیاوی دولت کی مستی و تکبر ۔ بھیؤ بادرو ۔ پاگل۔ دیوانہ ہو رہا ہے ۔ ہر جس ۔ الہٰی صفت صلاح۔ پر پنچ ۔ ڈہونگ۔ فریب۔ دہوکا ۔ ڈہگے ۔ دہوکا دیتا ہے ۔ اور ۔ پیٹ۔ سوآن ۔ کتا۔ کیو نہ کان دھرے ۔ کہنے پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔ کاج سرے ۔ کام مکمل ہوں۔
ترجمہ:
یہ دل ذرا بھر بھی کہا ں نہیں مانتا ۔ یمں اپنی فرف سے سکھاتے سکھاتے رہ گیا مگر تاہم بھی بد عقلی سے باز نہیں آتا (1) رہاؤ۔ دنیایو دولت ( کی ) کے خمار میں دیوانہ ہو رہا ہے ۔ خدا کی صفت صلاح نہیں کرتا دکھاوے کرکے دہوکے سےد نیا کے لوگوں کو لوٹ کر اپنا پیٹ پالتا ہے (1) جس طرح سے کتے کی دم کبھی سیدھی نہیں ہوتی اور نہ دی ہوئی ہدایت میں کوئی توجہ دیتا ہے ۔ اے نانک بتادے ۔ الہٰی نام کی ریاض ہر روز کرؤ جسے تمام کام یعنی زندگی کا مدعا و مقصد حل ہوجائے ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੯॥
سبھ کِچھُ جیِۄت کو بِۄہار ॥
مات پِتا بھائیِ سُت بنّدھپ ارُ پھُنِ گ٘رِہ کیِ نارِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
تن تے پ٘ران ہوت جب نِیارے ٹیرت پ٘ریتِ پُکارِ ॥
آدھ گھریِ کوئوُ نہِ راکھےَ گھر تے دیت نِکارِ ॥੧॥
م٘رِگ ت٘رِسنا جِءُ جگ رچنا زہ دیکھہُ رِدےَ بِچارِ ॥
کہُ نانک بھجُ رام نام نِت جا تے ہوت اُدھار ॥੨॥੨॥
لفظی معنی:
جیوت کو بوہار۔ کام کاج ۔ کاروبار۔ میل ہل جول ۔ جب تک انسان زندہ ہے صرف اس وقت تک ہے ۔ مات پتا۔ ماں با پ ۔ بھائی ۔ ست۔ بندھپ ۔ بھائی بیٹے اور رشتہ دار۔ فن گریہہ کی نار۔ حتے کہ گھر کی عورت بیوی (1) رہاؤ۔ نیارے ۔ علیحدہ ۔ تیرت ۔ کہتے ہیں۔ پریت۔ بد روح۔ آدھی گھڑی ۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے ۔ نکار۔ نکال (1) مرگ تشنا ۔ سر اب ۔ پای کا دہوکا دینے والا ۔ ریت ۔ جو دور سے پانی کی مانند دکھائی دیتا ہے ۔ جگ رچنا۔ علام کی بناوٹ ۔ ردے وچار۔ دلمیں سوچو سمجھو۔ جاتے ۔ جس کے ساتھ ۔ ادھار ۔ آسرا۔ کامیابی ۔
ترجمہ:
اے انسانو۔ ماں باپ بھائ بیٹے رشتے دار غرض یہ کہ بیوی ان سب کا آپسی رشتہ تا حیات ہے (1) رہاؤ۔ جب روح پروز کر جاتی ہے تو اونچی آواز سے پکارنے لگتے ہیں کہ بد روح ہے مردہ ہے اور کوئی اسے تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی گھر میں نہیں رکھتا اور گھر سے نکال دیتے ہیں (1) اے بھائی دلمیں سوچو سمجھو کہ عالمی بناوٹ بھی اس سر آب کی مانند ہے ایسے ہی اس پیسے سے ہرن کی مانند اس سر آب کی طرف دوڑتا ہےا ور آخر پیاسا ختم ہوجاتا ہے اس طرح سے انسان دنیاوی دولت کے پیچھے دوڑتا ہے اور آخر اس کی روحانی یا اخلاقی موت واقع ہو جاتی ہے ۔ اے نانک بتادے کہ ہر روز الہٰی بندگی اور خدا کا نام لو جس کی برکت سے زندگی کو کامیابی حاصل ہوگی ۔

دیۄگنّدھاریِ مہلا ੯॥
جگت مےَ جھوُٹھیِ دیکھیِ پ٘ریِتِ ॥
اپنے ہیِ سُکھ سِءُ سبھ لاگے کِیا دارا کِیا میِت ॥੧॥ رہاءُ ॥
میرءُ میرءُ سبھےَ کہت ہےَ ہِت سِءُ بادھِئو چیِت ॥
انّتِ کالِ سنّگیِ نہ کوئوُ اِہ اچرج ہےَ ریِتِ ॥੧॥
من موُرکھ اجہوُ نہ سمجھت سِکھ دےَ ہارِئو نیِت ॥
نانک بھئُجلُ پارِ پرےَ جءُ گاۄےَ پ٘ربھ کے گیِت ॥੨॥੩॥੬॥੩੮॥੪੭॥
لفظی معنی:
کیا دارا کیا مت ۔ کیا بیوی کیا دوست (1) رہا ؤ ہت ۔ محبت۔ چیت ۔د ل ۔ سنگی ۔ ساتھی ۔ اچرج ۔ اجہو ۔ اب بھی ۔ سکھ ۔ نصیحت ۔ سبق ۔ ہاریؤ۔ شکست ۔ ماند پڑجاتا ۔ نیت ۔ نت۔ ہر روز۔ بھوجل۔ زندگی کا سمندر جو خوفناک ہے ۔ج ؤ۔ جیکر ۔
ترجمہ:
اے بھائی ۔ اس دنیا کی محبت جھوٹی دکھائی پڑتی ہے ۔ خواہ بیوی ہے یا دوست سارے اپنے آسائش و آرام کے لئے ہی آپسی رشتہ ہے (1) رہاؤ۔ میرا میرا تو سارے کہتے ہیں مگر سب کا اپنے اپنے مقصد و مدعا کے لئے آپس میں بندھے ہوئے ہیں۔ مگر بوقت آخرت کوئی ساتھ نہیں دیتایہ حیران کرنے والی رسم اور رواج ہے (1) بیوقف اس کے باوجود نہیں سمجھتا اسے نصیحت کرتے کرتے ماند پڑ گیا ہوں ۔ اے نانک اس حیات کے خوفناک سمندر سے الہٰی حمدوثناہ سے اس سے عبور حاصل ہوجاتا ہے ۔

ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
راگُ بِہاگڑا چئُپدے مہلا ੫ گھرُ ੨॥
دوُتن سنّگریِیا ॥
بھُئِئنّگنِ بسریِیا ॥
انِک اُپریِیا ॥੧॥
تءُ مےَ ہرِ ہرِ کریِیا ॥
تءُ سُکھ سہجریِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
مِتھن موہریِیا ॥
ان کءُ میریِیا ॥
ۄِچِ گھوُمن گھِریِیا ॥੨॥
سگل بٹریِیا ॥
بِرکھ اِک تریِیا ॥
بہُ بنّدھہِ پریِیا ॥੩॥
تھِرُ سادھ سپھریِیا ॥
جہ کیِرتنُ ہریِیا ॥
نانک سرنریِیا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
دوتن ۔ دشمن۔ سنگریا ۔ ساتھ ۔ صحبت۔ بھو نگن ۔ سانپوں ۔ بسریا۔ واسا۔ بسنا۔ رہائش۔ انک ۔ بیشمار۔ اپریا ۔ اپاؤ۔ کوشش۔ (1) ہر ہر ۔ خڈا خدا ۔ سکھ سہجریا۔ روحانی ۔ دہی ۔ قلبی ۔ آرام و آسائش یا سکون (1) رہاؤ۔ متھن۔ جھوٹا۔ موہریا۔ محبت۔ ان گو میریا ۔ دوسروں کی کو اپنی ۔ وچ گھومن گھریا۔ تناسخ ۔ دنیاوی چکروں میں (2) سگل بڑیا ۔ سارے مسافر۔ مہمان۔ برکھ ۔ شجر ۔ درخت۔ برچھ ۔ بہو بند ھیہہ۔ بھاری غلامی (3) تھر ۔ مستقل ۔ سادھ جسنے اپنا اخلاق درست بنالیا ۔پاکدامن ۔ سفریا ۔ دوران حیات۔ زندگی کا سفر۔ مراد زندگی ۔ جیہہ کیرتن ہریا۔ جہاں الہٰی حمدوثناہ کرتے ہیں۔ سرنریا ۔ پناہ ۔
ترجمہ:
اخلا ق دشمن عادات کی صحبت سانپوں کے ساتھ رہتے کی مانند ہے (جسنے ) جنہوں نے بیشمار زندگیاں اخلاقی طور پر تباہ کر ڈالیں۔ باوجود بیمار کوششوں کے (1) تب میں خدا خدا کہا ۔ الہٰی حمدوچناہ کی تب مجھ ذہنی و روحانیس کون حآصل ہوا (1) رہاؤ۔ اسنان جھوٹی محبت میں گرفتار ہے ۔ دوسروں کی اشیا اور نعمتوں کو اپنی بنانے کی دھن میں لگا ہوا ہے ۔ جس سے دنیاوی تناسخ اور چکروں میں گرفتار ہے ۔ ساری زندگی اسی چکر میں گذر جاتی ہے (2) سارے جاندار اور انسان مسافر اور چند روزہ مہمان ہیں۔ جو ایک شجر کے نیچے اکھٹے ہورہے ہیں۔ مگر دنیاوی بندشوں کی غلامی میں گرفتار ہیں۔ اسی سمبندھ میں گردار جن دیوجی نے صفحہ نمبر 19-1 راگ مارد میں بتائیا ہے ۔ برکھتے ہٹھ سب جنت اکھٹے ۔ اک تتے اک بولن میٹھے ۔ ااسٹ دوت بھیا اٹھ چلے جیو جیو او دھ وہنیا (3) اے انسانوں صرف پاکدامن مرشد کی صحبت ہی صدیوی اور مستقل ہے جہاں الہٰی حمدوثناہ ہوتی ہے ۔ نان نے اس کی پناہ لی ہے ۔

ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
راگُ بِہاگڑا مہلا ੯॥
ہرِ کیِ گتِ نہِ کوءُ جانےَ ॥
جوگیِ جتیِ تپیِ پچِ ہارے ارُ بہُ لوگ سِیانے ॥੧॥ رہاءُ ॥
چھِن مہِ راءُ رنّک کءُ کرئیِ راءُ رنّک کرِ ڈارے ॥
ریِتے بھرے بھرے سکھناۄےَ زہ تا کو بِۄہارے ॥੧॥
اپنیِ مائِیا آپِ پساریِ آپہِ دیکھنہارا ॥
نانا روُپُ دھرے بہُ رنّگیِ سبھ تے رہےَ نِیارا ॥੨॥
اگنت اپارُ الکھ نِرنّجن جِہ سبھ جگُ بھرمائِئو ॥
سگل بھرم تجِ نانک پ٘رانھیِ چرنِ تاہِ چِتُ لائِئو ॥੩॥੧॥੨॥
لفظی معنی:
گت۔ حآلت۔ پچ ۔ تھک گئے ۔ ماند ہوئے (1) رہاؤ۔چھن مینہہ ۔ چند لمحوں میں۔ راؤ۔ راجہ ۔ بادشاہ۔ رنک ۔ بھکاری ۔ نادار ۔ ریتے ۔ خالی ۔ سکھ ناوے ۔ سیکھنے ۔ خالی ۔ بوہارو۔ عادت (1) پساری ۔ پھیلاؤ کیا۔ نانا ۔ کہی قسم کے ۔ روپ ۔ سکلیں۔ نیارا۔ علیحدہ (2) اگنت ۔ بیشمار۔ اپار۔ لا محدود۔ الکلھ ۔ جسے سمجھا نہ جا سکے ۔ ترنحن ۔ بیداغ۔ پاک۔ بھرمائیوں ۔ بھٹکائیا۔ سگل بھرم۔ تج ۔ سارے وہم وگمان چھوڑ کر ۔ پرانی ۔ اے انسان ۔
ترجمہ:
بیشمار یوگی اور تپسیا کرنے والےا ور بہت سے دانا لوگ جدود جہد کرتے کرتے اند پڑ گئے مگر کسی کو خڈا کی سمجھ نہیں آتی (1) رہاؤ۔ خدا چند لمحون میں نادار کو حکمران اور بادشاہی عنایت کر دیتا ہے اور باداہ کو بھیکاری بنا دیتا ہے ۔ خالیوں کو بھر دیتا ہے بھرے ہوئے خالی کر دیتا ہے یہ اسکا کاروبار ہے (1) خدا نے اس جہاں کو قائنات قدر ت کو خو دہی پیدا کرکے خود ہی اسکا نگران بھی ہے ۔ بیشمار شکلوں صورتوں میں اپنا اظہار کرنے کے باوجود اس سے لا تعلق ہے (2) بیشمار لا محدود نا قابل سمجھ بیداغ پاک خڈا نے تمام عام کو بھٹکن میں لگائیا ہوا ہے ۔ اے انسان تمام وہم وگمان اور بھٹکیں چھوڑ دے اور خدا کا گرویدہ ہوجا ۔

راگُ بِہاگڑا چھنّت مہلا ੪ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ہرِ ہرِ نامُ دھِیائیِئےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُرمُکھِ نامُ امولے رام ॥
ہرِ رسِ بیِدھا ہرِ منُ پِیارا منُ ہرِ رسِ نامِ جھکولے رام ॥
گُرمتِ منُ ٹھہرائیِئےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ انت ن کاہوُ ڈولے رام ॥
من چِنّدِئڑا پھلُ پائِیا ہرِ پ٘ربھُ گُنھ نانک بانھیِ بولے رام ॥੧॥
لفظی معنی:
مرشد سے جو نام ملتا ہے وہ قسمت سے باہر ہے قیمت کا اندازہ نہیں ہو سکتا۔ ہر رس بدھا۔ الہٰی لطف کی گرفت میں۔ جھکوے ۔ زور سے ہلا کر ۔ ٹھہراییئے ۔ مستقل مزاج۔ ڈولے ۔ ڈگمگائے ۔ ۔ لرز ش۔ من چندڑیا ۔ دلی خواہشات کی مطابق۔
ترجمہ:
اے میری جان الہٰی نام میں توجہ لگا مرشد کے وسیلے سے ملانا م کی قیمت بیان نہیں ی جا سکتی جو شخص الہٰی نام کا گرویدہ ہوجاتا ہے وہ خڈا کا پیار ہوجاتا ہے ۔ وہ پر سکون ہوکر الہٰی نام پر لطف و مزے سے لیتا ہے ۔ سبق مرشد سے اپنے دل کو مستقل مزاج بناؤ تاکہ نہ ڈگمگائے اور الہٰی صفت صلاح کرکے اے نانک۔ دلی خواہشات کی مطابق پھل یا نتیجے پاتا ہے ۔

گُرمتِ منِ انّم٘رِتُ ۄُٹھڑا میریِ جِنّدُڑیِۓ مُکھِ انّم٘رِت بیَنھ الاۓ رام ॥
انّم٘رِت بانھیِ بھگت جنا کیِ میریِ جِنّدُڑیِۓ منِ سُنھیِئےَ ہرِ لِۄ لاۓ رام ॥
چِریِ ۄِچھُنّنا ہرِ پ٘ربھُ پائِیا گلِ مِلِیا سہجِ سُبھاۓ رام ॥
جن نانک منِ اندُ بھئِیا ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ انہت سبد ۄجاۓ رام ॥੨॥
لفظی معنی:
گرمت۔ سبق مرشد۔ انمرت وٹھڑا۔ آب حیات بسا۔ مکھ انمرت بین ۔ زبان سے آب حیات جیسے بول یا کلام ۔ بھگت جن ۔ خادمان خدا۔ عشقان الہٰی۔ من سنیئے ۔ دل سے سنیں ۔ ہر لو ۔ الہٰی محبت۔ چری وچھونا۔ ویرینہ جدا ہو ہوا ۔ سہج سبھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ قدرتا ۔ا نحت سبد۔ بے آوزاز کلام۔ ذہنی یکسوئی سے از خؤد روحانی سنگیت جو صرف ذہنی رو ہے ۔
ترجمہ:
اے میری زندگی جس کے دلمیں آبحیات سبق مرشد بس جاتا ہے وہ اپنی زبان سے آب حیات جیسےا لفاظ اور بول بولتا ہے ۔ اے میری مان خدا کے پریمیوں کے بول اور کلام روحانی زندگی عنایت کرنے والے ہوتے ہیں جن کو سننے سے دلمیں الہٰی محبت گھر کر جاتی ہے ۔ دیرینہ جدا ہوا ہوا خدا قدرتی طور پر ملاپ ہوجاتا ہے ۔ اے میری جان نانک خادم کے دل کو خوشیوں سے بھرا روحانی سکون ملا ار روحانی یکسوئی سے لگا تار روحانی وذہنی سنگیت جو بے آواز ہوتے ہیں ہونے لگے ۔

سکھیِ سہیلیِ میریِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ کوئیِ ہرِ پ٘ربھُ آنھِ مِلاۄےَ رام ॥
ہءُ منُ دیۄءُ تِسُ آپنھا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ پ٘ربھ کیِ ہرِ کتھا سُنھاۄےَ رام ॥
گُرمُکھِ سدا ارادھِ ہرِ میریِ جِنّدُڑیِۓ من چِنّدِئڑا پھلُ پاۄےَ رام ॥
نانک بھجُ ہرِ سرنھاگتیِ میریِ جِنّدُڑیِۓ ۄڈبھاگیِ نامُ دھِیاۄےَ رام ॥੩॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرشد کے وساطت سے ۔ من چندڑیا ۔ دلی خواہشات کے مطابق۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ سے (3)
ترجمہ:
اے میری جان اے میرے ساتھیوں جو کوئی میرا ملاپ خدا سے کرائیگا جو مجھے الہٰی صفت صلاح ی باتیں سنگائیگا تو میں اپنا دل اسےپیش کردوں ۔ اے میری جان مرشد کے وسیلے سے خدا کو یاد کیا کر ۔ اس سے دلی خواہشات کے مطابق اسکا عوضانہ ملتا ہے ۔ اے ناک یاد کر خڈا کو اور اسکا سایہ اختیار کر بلند قسمت انسان ہی الہٰینام کی ریاض کرتا ہے ۔

کرِ کِرپا پ٘ربھ آءِ مِلُ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُرمتِ نامُ پرگاسے رام ॥
ہءُ ہرِ باجھُ اُڈیِنھیِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جِءُ جل بِنُ کمل اُداسے رام ॥
گُرِ پوُرےَ میلائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ سجنھُ ہرِ پ٘ربھُ پاسے رام ॥
دھنُ دھنُ گُروُ ہرِ دسِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جن نانک نامِ بِگاسے رام ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
گرمت۔ سبق مرشد سے ۔ نام پر گاسے ۔ الہٰی نام روشنی دیتا ہے ۔ مراد عقل اور سمجھ سے ذہن کو روشن کرتا ۔ اڈنیا۔ مایوش۔ اداس۔ غمگین ۔ پاسے ۔ ساتھ ۔ دھ۔ دھن۔ شاباش
ترجمہ :
اے میری جان التجا کر خدا سے کہ اے خدا تو کرم وعنایت فرما مجھے مل اے میری جان سبق مرشد پر عمل کرنے سے دلمیں الہٰی نام سچ و حقیقت ذہن وروح کو روشن کر دیتا ہے ۔ اے میری جان میں خدا کے بغیر غمگین و اداس ہوں عین اس طرح سے جیسے پانی کے بغیر کونل کا پھول مرجھا جاتا ہے ۔ پزمردہ ہوجاتا ہے ۔ اے مریی جان جس نے کامل مرشد خدا سے ملا دیتا ہے اسے خدا ساتھ بستا دکھائی دینے لگ جاتا ہے ۔ اے خادم نانک۔ مرشد قابل ستائش ہے مرشد نے جسے خدا کی خبر دی آگاہ کیا الہٰینام سچ و حقیقت کی برکت سے دل اسکا کھل جاتا ہے ۔

راگُ بِہاگڑا مہلا ੪॥
انّم٘رِتُ ہرِ ہرِ نامُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ انّم٘رِتُ گُرمتِ پاۓ رام ॥
ہئُمےَ مائِیا بِکھُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ انّم٘رِتِ بِکھُ لہِ جاۓ رام ॥
منُ سُکا ہرِیا ہوئِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاۓ رام ॥
ہرِ بھاگ ۄڈے لِکھِ پائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جن نانک نامِ سماۓ رام ॥੧॥
لفظی معنی:
انمرت۔ آبحیات۔ ایسا پانی جس کے پینے سے دو آمی ۔ روحانی و خلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے ۔ ۔ وہ ہر نام یعنی خدا کا نام جو سچ اور حقیقت ہے ۔ انمرت گرمت ۔ پائے رام۔ وہ آبحیات سبق مرشد سے ملتا ہے ۔ ہونمے ۔ خودی۔ اپنا پن ۔ خویشتا ۔ خود غرضی ۔ وکھ ۔ زہر ۔ مائیا۔ دنیاوی دولت ۔ من سکا ۔ مردہ من ۔ پزمردہ۔ ہر یا۔ خوشباش۔ دھایئے توجہ دینے سے ۔ بھاگ وڈے ۔ بلند قسمت سے ۔
ترجمہ:
اے میری جان الہٰی نام سچ وحقیقت روحانی واخلاقی زندگی عنیات کرنے والا ہے ۔ مگر یہ نام سبق مرشد پر عمل کرنے سے حاصل ہوتا ہے خودی اور دنیاوی دولت کی ایک زہر ہے جو الہٰی نام سچ و حقیقت ختم کر دیتا ہے اس سے پز مردہ من خوشباش ہوجاتا الہٰی نام کی ریاض اور اس میں دھیان لگانے سےا ے خادم نانک۔ جس انسان کے اعمالنامے میں بلند قسمت تحریر ہوتیہے ۔ اسے الہٰی ملاپ حاصل ہوجاتا ہے وہ ہمیشہ الہٰی نام میں محو و مجذوب رہتا ہے ۔

ہرِ سیتیِ منُ بیدھِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جِءُ بالک لگِ دُدھ کھیِرے رام ॥
ہرِ بِنُ ساںتِ ن پائیِئےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ جِءُ چات٘رِکُ جل بِنُ ٹیرے رام ॥
ستِگُر سرنھیِ جاءِ پءُ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُنھ دسے ہرِ پ٘ربھ کیرے رام ॥
جن نانک ہرِ میلائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ گھرِ ۄاجے سبد گھنھیرے رام ॥੨॥
لفظی معنی:
ہر سیتی ۔ خدا سے ۔ بیدھیا ۔ تعلق ۔ رشتہ ۔ بندھن۔ جیو ۔ جیسے ۔ الک ۔ بچہ ۔ کھیرے ( دودھ ) سانت ۔ سکون ۔ چین ۔ چاترک ۔ پپیہا ۔ سارنگ نیہا۔ اس کے متعلق روایت ہے کہ سواتہہ بوند اس کے منہ پڑتی ہے تب اسے سکون ملتا ہے ۔ٹیرے ۔ پکار کرتا ہے ۔ گھر واجے سبد گھنیرے ۔ دلمیں ۔ بیحد خوشی محسو ئی ۔
ترجمہ:
اےمیری جان جس انسان کا دل خدا سے اس طرح بندھ جاتا ہے جیسے بچے کا دودھ سے اسے خڈا کے بغیر سکون نہیں ملتا جیسے پپیہے کو آسمانی بند یا بارش کے آسمانی سواتیہہ بوند کے بغیر بے چینی میں پکار کرتارہتا ہے ۔ اے میری جان خدا کے جو اوصاف بتاتا ہے اس سچے مرشد کی پناہ لو ۔ خادم نانک کا ملا پ خدا سے کرائیا میری جان اس کے دلمیں ذہن میں بے آواز لگاتار الہٰی سنگیت ہوتے رہتے ہیں۔

منمُکھِ ہئُمےَ ۄِچھُڑے میریِ جِنّدُڑیِۓ بِکھُ بادھے ہئُمےَ جالے رام ॥
جِءُ پنّکھیِ کپوتِ آپُ بن٘ہ٘ہائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ تِءُ منمُکھ سبھِ ۄسِ کالے رام ॥
جو موہِ مائِیا چِتُ لائِدے میریِ جِنّدُڑیِۓ سے منمُکھ موُڑ بِتالے رام ॥
جن ت٘راہِ ت٘راہِ سرنھاگتیِ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُر نانک ہرِ رکھۄالے رام ॥੩॥
لفظی معنی:
منمکھ ۔ خودی پسند۔ خودی پرست۔ آپ ہدر۔ ہونمے ۔ خودی ۔ خود غرضی ۔ وچھڑے ۔ جدا ہوئے ۔ وکھ بادھے ۔ بدکاریوں اور برائیوں اور جرموں وگناہوں میں ندھ کر ۔ ہونمے جالے ۔ خودی ۔ کے پھندے میں۔ پنکھی ۔ پرندہ۔ کپوت۔ گوتر۔ کالے ۔ موت ۔ موڑھ ۔ بیوقوف ۔ بیتالے ۔ بھوتنے ۔ ترا ہے ۔ ترا ہے ۔پیاسے ۔
ترجمہ:
خودی پسند خودی کی وجہ سے خڈا سے جدائی پا لیتے ہیں میری جان بدیوں اور برائیوں کی زیر ان کی روحانی واخلاقی زندگی برباد کر دیتی ہے وہ خؤدی کے پھندے میں پھنسے رہتے ہیں ۔ جیسے پرندے اپنے آپ آب و دانے کے لالچ میں جال میں پھنس جاتے ہیں ویسے ہی خودی پسند اخلاقی موت کے پھندے میں آجاتے ہیں۔ جو انسان دنیاوی دولت کی محبت میں دل لگاتے ہیں وہ بوقوف اور زندگی کے حقیقی راستے پر بھٹکے رہتے ہیں اے نانک بتا دے اے میری جان خادمان خدا خڈا کی صحبت و قربت و زیر سایہ آکر اس سے حکیمی و عاجزی سے عرض کرتا ہیں کہ اے خدا ہمیں بچایئے مرشد اور خدا ان کے رکھوالے ہوتے ہیں۔

ہرِ جن ہرِ لِۄ اُبرے میریِ جِنّدُڑیِۓ دھُرِ بھاگ ۄڈے ہرِ پائِیا رام ॥
ہرِ ہرِ نامُ پوتُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُر کھیۄٹ سبدِ ترائِیا رام ॥
ہرِ ہرِ پُرکھُ دئِیالُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُر ستِگُر میِٹھ لگائِیا رام ॥
کرِ کِرپا سُنھِ بینتیِ ہرِ ہرِ جن نانک نامُ دھِیائِیا رام ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
ہر لو ابھرے ۔ الہٰی محبت سے بچے ۔ دھر بھاگ وڈے ۔ الہٰی حضور سے بلند قسمت۔ ہر ہر نام پوت ہے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت ایک جہاز ہے ۔ گر کھوٹ ۔ مرشد ایک ملاح ۔ سبد ۔ کلام۔ ترائیا۔ کامیاب بناتا ہے مراد انسانی زندگی ایک خوفناک سمندر کی مانند ہے ۔ دیال ۔ مہربان۔ رحمدل ۔ رحمان۔ گر ستگر۔ مرشد سچا مرشد ۔ میٹھ لگائیا۔ اسے مٹھا بنا کر اس سے محبت کراتا ہے ۔ کر کر پاسن بینتی ۔ اپنی رحمت و کرم وعنای سے مری عرض سنیئے ۔ ہر جن خادم خدا۔ نام دھیائیا۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں اپنی توجہ مبذول کرتے ہیں۔ دھیان لگاتے ہیں۔

بِہاگڑا مہلا ੪॥
جگِ سُک٘رِتُ کیِرتِ نامُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ کیِرتِ ہرِ منِ دھارے رام ॥
ہرِ ہرِ نامُ پۄِتُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ جپِ ہرِ ہرِ نامُ اُدھارے رام ॥
سبھ کِلۄِکھ پاپ دُکھ کٹِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ ملُ گُرمُکھِ نامِ اُتارے رام ॥
ۄڈ پُنّنیِ ہرِ دھِیائِیا جن نانک ہم موُرکھ مُگدھ نِستارے رام ॥੧॥
لفظی معنی:
سکرت۔ نیک کمائی۔ اچھے اعمال۔ کیرت۔ ستائش ۔ صفت صلاح۔ نام ۔ سچ و حقیقت کی یاد ہے ۔ ہر من دھارے ۔ دلمیں بسائے ۔ پوت ۔ پاک۔ کل دکھ ۔ گناہ ۔ جرم۔ برائی۔ مل۔ میل۔ ناپاکیزگی ذہن۔ وڈپی ۔ بھاری ثواب کی وجہ سے ۔ دھیائیا۔ توجہ کی دھاین دیا۔ ۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ مگدھ ۔ جاہل۔
ترجمہ:
دنیا میں نیک امعال کرنا ہی الہٰی صفت صلاح اور الہٰی نام سچ و حقیقت ہی میری جان دلمیں نام بسانا ہے ۔ اس سے سارے گناہ اور جرم ختم ہوجاتے ہیں اور بدیوں برائیوں کی غلاظت مرشد کے ذریعے نام یعنی سچ وحقیقت سے دور ہوجاتی ہے ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت پاک ہے الہٰی نام کی ریاض سے سکون ملتا ہے ۔ اے خادم نانک ۔ بلند قسمت سے ہی الہٰی نام سچ وحقیقت میں دھیان لگائیا جا سکتا ہے ۔ سچ حقیقت مراد الہٰی نام سے بیوقوف اور جاہل بھی کامیاب زندگی بسر کر لیتے ہیں۔

جو ہرِ نامُ دھِیائِدے میریِ جِنّدُڑیِۓ تِنا پنّچے ۄسگتِ آۓ رام ॥
انّترِ نۄ نِدھِ نامُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُرُ ستِگُرُ الکھُ لکھاۓ رام ॥
گُرِ آسا منسا پوُریِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ مِلِیا بھُکھ سبھ جاۓ رام ॥
دھُرِ مستکِ ہرِ پ٘ربھِ لِکھِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جن نانک ہرِ گُنھ گاۓ رام ॥੨॥
لفظی معنی:
پنچے وسگت ۔ پانچوں احساسات بد۔ شہوت۔ غصہ ۔ لالچ۔ عشق ۔ محبت۔ تکبر ۔ غرور اس کے زیر ہوئے ۔ انتر۔ ذہن۔ دل ۔ نوندھ نام۔ علام کے نو خزانے نام یعنی الہٰی نام سے کمتر ہیں۔ الکھ ۔ جر کا اندازہ یا تصور نہ ہو سکے ۔ لکھائے ۔ سمجھائے ۔ گرآسا منشا پوریا ۔ مرشد نے امیدیں اور خؤاہشات پوری کیں۔ بھکھ ۔ بھوک۔ دھر مستک ۔ پہلے سے جن کی پیشانی پر تحریر ہے ۔ ہر گن گائے ۔ وہی الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے ۔
ترجمہ:
اے میری جان ۔ جو یاد خدا کو کرتے ہیں انہوں نے قابو پائیا پانچوں بد احساسوں پر جن کے دلمیں دنیا کے نو خزانوں کے برابر نام خڈا کا بس جاتا ہے مرشد سچا اسے راز الہٰی سے سر فراز کرتا ہے ۔ جہا نں تک انسانی عقل و ہوش کی رسائی نہیں مرشد نے جن انسانون کی امیدوں اور خواہشوں کو پورا کیا الہٰی وصل حاصل ہوا اور ان کی دنیاوی دولت کی ہوس جاتی رہی ۔ اے خادم نانک۔ الہٰی دربار سے جس کی پیشانی پر گندہ ہوگیا اس کی قسمت میں وہ حدا الہٰی کرتا ہے ۔

ہم پاپیِ بلۄنّچیِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ پرد٘روہیِ ٹھگ مائِیا رام ॥
ۄڈبھاگیِ گُرُ پائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ گُرِ پوُرےَ گتِ مِتِ پائِیا رام ॥
گُرِ انّم٘رِتُ ہرِ مُکھِ چوئِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ پھِرِ مردا بہُڑِ جیِۄائِیا رام ॥
جن نانک ستِگُر جو مِلے میریِ جِنّدُڑیِۓ تِن کے سبھ دُکھ گۄائِیا رام ॥੩॥
لفظی معنی:
بلونچیا۔ دہوکا باز۔ پردروہی ۔ دغا باز۔ ٹھگ ۔ دہوکے سے دولت چھیننے والا۔ گر پورے ۔ کامل مرشد۔ گت مت۔ بلند رتبہ۔ پھر مروا۔ بہوڑ جیوئیا رام ۔ تب اخلاقی موت سے بچائیا ۔
ترجمہ:
اے میری جان ہم فریبی دہوکا و دغا باز دہوکے سےد نیاوی دولت کی دہوکے سے ٹھگنے والے ہیں ۔ میری جان بلند قسمت سے مرشد ملتا ہے اور کامل مرشد انسان کو صراط مستقیم سے روشناش کراتا ہے اور صحیح راستہ مل جاتا ہے ۔ جس کے ذہن میں مرشد نے روحانی زندگی عنایت کرنے والا آبحیات نام بسا دیا وہ روحانی واخلاقی موت مر رہے انسان کو دوبارہ روحانی واخلاقی زندگی عنیات کردیتا ہے ۔ا ے خادم نانک او ر مریی جان جس سے سچا مرشد کا ملاپ حاصل ہوجائے مرشد اس کے تمام عذاب مٹا دیتا ہے ۔

اتِ اوُتمُ ہرِ نامُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ جِتُ جپِئےَ پاپ گۄاتے رام ॥
پتِت پۄِت٘ر گُرِ ہرِ کیِۓ میریِ جِنّدُڑیِۓ چہُ کُنّڈیِ چہُ جُگِ جاتے رام ॥
ہئُمےَ میَلُ سبھ اُتریِ میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ انّم٘رِتِ ہرِ سرِ ناتے رام ॥
اپرادھیِ پاپیِ اُدھرے میریِ جِنّدُڑیِۓ جن نانک کھِنُ ہرِ راتے رام ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
ات اتم۔ نہایت بلند پایہ۔ جت جپیے ۔ جس کی ریاض سے ۔ پاپ ۔ گناہ۔ جرم۔ گواتے ۔ ختم ہوتے ۔ پتت۔ بدکار ۔ ناپاک ۔ پوتر۔ پاکدامن۔ چوہ کنڈی ۔ چاروں طرف۔ چوہ جگ ۔ چاروں زمانوں میں۔ جاتے ۔ جانے جاتے ۔ شہرت پاتے ۔ ہونمے میل خودی کی ناپاکیزگی ۔ ہر انمرت سر ۔ آبحیات کا سمندر خدا۔ ناتے ۔ غسل۔ اشنان ۔ اپراھی ۔ مجمر۔ گناہگار ۔ ادھرے ۔ غرقاب۔ ہونے سے بچے ۔ کھن ہر راتے ۔ تھورے سے وقفے کے لئے محو ومجذوب ہوئے ۔
ترجمہ:
اے میری جان الہٰی نام نہایت بلند پایہ کا ہے اس کی یاد و ریاض سے سارے گناہ و جرم دور ہو جاتے ہیں مرشد بد اخلاق بد روحوں کو گناہگاروں اور مجرموں کو نا پاکوں کو بھی روحانی واخلاقی طور پر پاک اور مقدس بنا دیتا ہے ۔ وہ چاروں طرف اور ہر دور زماں میں شہرت یافتہ ہو جاتے ہیں۔ جنہوں نے الہٰی نام جو آبحیات یعنی اخلاقی و روحانی زندگی کا ایک سمندر ہے اس میں محو ومجذوب ہونے سے خودی کی غلاظت دور ہوجاتی ہے ۔ اے خادم نانک مجر م و گناہگار بھی جو تھوڑے سے وقفے کے لئے الہٰی نام میں محو ومجذوب ہوجاتے ہیں۔ وہ ا انسانی زندگی کے سمندر میں غرقاب ہونے سے بچ جاتے ہیں۔

بِہاگڑا مہلا ੪॥
ہءُ بلِہاریِ تِن٘ہ٘ہ کءُ میریِ جِنّدُڑیِۓ جِن٘ہ٘ہ ہرِ ہرِ نامُ ادھارو رام ॥
گُرِ ستِگُرِ نامُ د٘رِڑائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ بِکھُ بھئُجلُ تارنھہارو رام ॥
جِن اِک منِ ہرِ دھِیائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ تِن سنّت جنا جیَکارو رام ॥
نانک ہرِ جپِ سُکھُ پائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ سبھِ دوُکھ نِۄارنھہارو رام ॥੧॥
لفظی معنی:
جنا۔ جنکا ۔ ہر ہر نا ادھارو۔ الہٰی نام ہی سہارا ہے ۔ نام درڑائیا۔ سچ وحقیقت نام دلمیں مستقل طور پر دل میں بسا دیا ۔ وھ ۔ بھوجل۔ زہر ملا خوفناک سمندر۔ تار نہارو عبور کرانے کی توفیق رکھنے والا۔ اک من۔ یکسو۔ دھیائیا۔د ھیان دیا ۔ توجہ کی ۔ تن سنت جنا جیکاروں۔ ان پاکدامن خدا رسیدگارن کو سلام و سجدہ ۔ سب دکھ نوار نہارو۔ جو تمام عذاب مٹانے کی توفیق رکھتا ہے ۔
ترجمہ:
اے میری جان میں قربان ہوں ان پر جنہوں کے لئے الہٰی نام ہی زندگی کا آسرا وسہارا ہے ۔ اے مریی جان مرشد اور سچے مرشد نے ان کے دل و دماغ میں مستقل اور پختہ طور پر ذہن نشین کر ادیا ۔ جو اس سے دنیاوی زندگی کے زیر بھرے سمندر سے عبور کرانے کی توفیق رکھتا ہے جنہوں نے دل و دماغ کو یکسو کرکے خدا کی یادوریاض کی ہے ۔ ان پاکدامن خدا ریسدہ سنتوں کو ہر جا شہرت اور فتح نصیب ہوتی ہے ۔ اے نانک۔ اے میری جان الہٰی ریاض سے آرام و آسائش نصیب ہوتا ہے ۔ جو تمام عذاب مٹانے کی توفیق رکھتا ہے ۔

سا رسنا دھنُ دھنّنُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُنھ گاۄےَ ہرِ پ٘ربھ کیرے رام ॥
تے س٘رۄن بھلے سوبھنیِک ہہِ میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ کیِرتنُ سُنھہِ ہرِ تیرے رام ॥
سو سیِسُ بھلا پۄِت٘ر پاۄنُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ جو جاءِ لگےَ گُر پیَرے رام ॥
گُر ۄِٹہُ نانکُ ۄارِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جِنِ ہرِ ہرِ نامُ چِتیرے رام ॥੨॥
لفظی معنی:
رسنا۔ زبان۔ سو سیس۔ وہ سر۔ پوتر پاون ۔ پاک و مقدس۔ گرو ٹہو۔ مرشد پر ۔ ہر نام چیترے ۔ جو نام الہٰی یاد کرتا ہے ۔
ترجمہ:
وہ زبان قابل ستائش ہے جو حمدوخدا کی کرتی ہے میری جان اچھے ہیں وہ کان میری جان جو حمدو خداکی سنتے ہیں۔ وہ سر مبارک و مقدس ہے میری جان جو مرشد کے آگے سجدہ کرتا ہے و جھکتا ہے ۔ مرشد پر قربان ہے نانک جو یاد خدا میں لگاتا ہے ۔

تے نیت٘ر بھلے پرۄانھُ ہہِ میریِ جِنّدُڑیِۓ جو سادھوُ ستِگُرُ دیکھہِ رام ॥
تے ہست پُنیِت پۄِت٘ر ہہِ میریِ جِنّدُڑیِۓ جو ہرِ جسُ ہرِ ہرِ لیکھہِ رام ॥
تِسُ جن کے پگ نِت پوُجیِئہِ میریِ جِنّدُڑیِۓ جو مارگِ دھرم چلیسہِ رام ॥
نانکُ تِن ۄِٹہُ ۄارِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ سُنھِ ہرِ نامُ منیسہِ رام ॥੩॥
لفظی معنی:
نیتر۔ آنکھیں ۔ پروان۔ منظور۔ سادہو ستگر ۔ جس نے اپنا دامن پاک بنا لیا سچا مرشد۔ خوش اخلاق سچا مرشد۔ ہست ۔ ہاتھ ۔ پنیت ۔ پاک مقدس۔ ہر جس ۔ الہٰی صفت ۔ لیکھیہہ۔ تحریر کرتے ہیں۔ پگ ۔ پاؤں۔ پوجیہہ۔ پرستش کیجائے ۔ جو مارگ دھرم۔ جو فرض شناسی کے راستے ۔ منیہہ۔ مانتے ہیں۔
ترجمہ:
وہ آنکھیں اچھی اور نیک ہیں جو پاکدامن سچے مرشد کا دیدار کرتی ہیں میری جان و ہاتھ پاک مبارک و مقدس ہیں میری جان جو حمد خدا کی کرتے ہیں تحریر ہر روز پرستش کڑ ان کے پاؤں کی جو فرض شناسی کے راہ پر چلتے ہیں میری جان ۔ نانک قربان ہے ان انسانوں پر جو نام الہٰی سنکر ایمان بھی اس پر لاتے ہیں اور زندگی کی اس راہ کو اپناتے ہیں۔

دھرتِ پاتالُ آکاسُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ سبھ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاۄےَ رام ॥
پئُنھُ پانھیِ بیَسنّترو میریِ جِنّدُڑیِۓ نِت ہرِ ہرِ ہرِ جسُ گاۄےَ رام ॥
ۄنھُ ت٘رِنھُ سبھُ آکارُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ مُکھِ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاۄےَ رام ॥
نانک تے ہرِ درِ پیَن٘ہ٘ہائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جو گُرمُکھِ بھگتِ منُ لاۄےَ رام ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
دھرت۔ زمین ۔ آکاس۔ آسمان۔ پاتال۔ زیر زمین ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت ۔ دھیاوے ۔ دھیان لگاتے ہیں۔ پون ۔ پانی ۔ بیسنترو۔ ہوا۔ پانی او ر آگ ۔ ہر جس ۔ حمد الہٰی۔ ون ۔ ترن۔ جنگل او ر سبزہ زار۔ آکار۔ پھیلاؤ ۔ ہر در پینا ئیا۔ الہٰی در پر خلعت سے نواز جاتا ہے ۔ جو گور مکھ بھگت من لاوے ۔ جو مرشد کی وساطت سے الہٰی پیار میں دل لگاتا ہے ۔
ترجمہ:
اے میری جان زمین آسمان اور زیر زمین میں بھی نام الہٰی کرتے ہیں یاد۔ ہوا آگ اور پانی بھی ہر روز حمدو خدا کی گاتے ہیں۔ غرض یہ کہ جنگل اور سبزہ زار اور ساری قائنات قدرت مریی جان زباں سے الہٰی نام میں دھیان لگاتے ہیں۔ اے نانک وہ دربار خدا میں خلقتیں پاتے ہیں جو یاد الہٰی میں پریم سے دل لگاتے ہیں۔

بِہاگڑا مہلا ੪॥
جِن ہرِ ہرِ نامُ ن چیتِئو میریِ جِنّدُڑیِۓ تے منمُکھ موُڑ اِیانھے رام ॥
جو موہِ مائِیا چِتُ لائِدے میریِ جِنّدُڑیِۓ سے انّتِ گۓ پچھُتانھے رام ॥
ہرِ درگہ ڈھوئیِ نا لہن٘ہ٘ہِ میریِ جِنّدُڑیِۓ جو منمُکھ پاپِ لُبھانھے رام ॥
جن نانک گُر مِلِ اُبرے میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ جپِ ہرِ نامِ سمانھے رام ॥੧॥
لفظی معنی:
ایانے ۔ نا سمجھ ۔ نادان ۔ ہر درگیہہ۔ الہٰی دربار میں۔ دہوئی ۔ آسرا۔ ٹھاکنہ ۔ پاپ لبھانے ۔ گناہوں سے ہے محبت۔ جنہیں۔ ابھرے ۔ بچے ۔ ہر نام۔ الہٰی نام میں ۔ سمانے محوو مجذوب۔
ترجمہ:
اے میری جان جنہوں ےنے یاد نہیں کیا نام خدا کا وہ مرید ہیں من کے جاہل اور دیوانے ہیں۔ میر ان دنیاوی دولت کی محبتمیں دل لگاتے یں آخر وہ پچھتاتے ہیں۔ اے میری جان مرید من گناہگاریوں جرموں اور بد اخلاقیوں سے جن کی محبت ہے بارگاہ خدا میں نہیں ملتا ٹھکانہ انہیں اے خادم نانک۔ ملاپ مرشد سے بچ جاتے ہیں۔ میری جان جو نا الہٰی نام محو ومجذوب رہتے ہیں

سبھِ جاءِ مِلہُ ستِگُروُ کءُ میریِ جِنّدُڑیِۓ جو ہرِ ہرِ نامُ د٘رِڑاۄےَ رام ॥
ہرِ جپدِیا کھِنُ ڈھِل ن کیِجئیِ میریِ جِنّدُڑیِۓ متُ کِ جاپےَ ساہُ آۄےَ کِ ن آۄےَ رام ॥
سا ۄیلا سو موُرتُ سا گھڑیِ سو مُہتُ سپھلُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ جِتُ ہرِ میرا چِتِ آۄےَ رام ॥
جن نانک نامُ دھِیائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جمکنّکرُ نیڑِ ن آۄےَ رام ॥੨॥
لفظی معنی:
درڑاوے ۔ پختہ طور پر دلمیں بسائے ۔ مت۔ ایسا نہ ہو۔ ساہ ۔ سانس۔ سا ۔ وہ ۔ ویلا۔ موقعہ ۔ وقت۔ سو مورت۔ وہ وقت۔ مہت۔ آدھی گھڑی۔ جسم کنکر۔ فرشتہ موت اور اسکا غلام ۔
تجرمہ:
اے میری جان سارے سچے مرشد سے ملہو جو الہٰی نام ذہن میں مستقل طور بسا دیتا ہے خا کو یاد کرتے وقت دیر نہیں کرنی چاہیے کیونکہ کیا خبر ہے کہ سانس آئے یا نہ آئے ۔ اے خدا وہی وقت وہی گھری اچھی ہے جس میں یاد خڈا آئے ۔ خادم نانک نام میں توجہ دی میری جان فرشتہ موت اور غلام اسکا نزدیک ن ہیں پھٹکتے ۔ مراد اس کی اخلاقی روحانی موت واقع نہیں ہوتی ۔

ہرِ ۄیکھےَ سُنھےَ نِت سبھُ کِچھُ میریِ جِنّدُڑیِۓ سو ڈرےَ جِنِ پاپ کمتے رام ॥
جِسُ انّترُ ہِردا سُدھُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ تِنِ جنِ سبھِ ڈر سُٹِ گھتے رام ॥
ہرِ نِربھءُ نامِ پتیِجِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ سبھِ جھکھ مارنُ دُسٹ کُپتے رام ॥
گُرُ پوُرا نانکِ سیۄِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جِنِ پیَریِ آنھِ سبھِ گھتے رام ॥੩॥
لفظی معنی:
کپتے ۔ کمائے ۔ سٹ گھنے ۔ خوف دور ہوگیا۔ نر بھو نام۔ بیخوف سچ وحقیقت الہٰی نام۔ پیجیا۔ بالیقین ۔ یقین ہوا۔ جھکھ ۔ بکواس۔ فضول۔ دسٹ کپتے ۔ بد اخلاق دشمن۔ جن ۔ جسنے ۔
ترجمہ:
اے میری جان خڈا سب کچھ دیکھتا اور سنتا ہے مگر اس سے اسی کو خوف ہے جو گناہگار یاں کرتا ہے ۔ اے میری جان صاف ہے دل جسکا اس نے تمام خوف مٹا دیئے ۔ جس نے بیخوف خدا کے انم میں یقین ہوگیا ہے خواہ سارے بے غیرت دشمن بکواس کیوں نہ کریں۔ نانک۔ نے کامل مرشد کی خدمت کی میری جان جس نے سب سے سجدہ کرائیا۔

سو ایَسا ہرِ نِت سیۄیِئےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ جو سبھ دوُ ساہِبُ ۄڈا رام ॥
جِن٘ہ٘ہیِ اِک منِ اِکُ ارادھِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ تِنا ناہیِ کِسےَ دیِ کِچھُ چڈا رام ॥
گُر سیۄِئےَ ہرِ مہلُ پائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جھکھ مارنُ سبھِ نِنّدک گھنّڈا رام ॥
جن نانک نامُ دھِیائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ دھُرِ مستکِ ہرِ لِکھِ چھڈا رام ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
سبھ دو وڈا صاحب۔ جو سب سے اعلےٰمالک ہے ۔ اک من اک ۔ جسنے واحد کو یکسو ک ہوکر۔ ارادھیا۔ توجہ کی ۔ دھیاند یا۔ چڈا۔ محتاجی ۔ گرسیویا ۔ مرشد کی خدمت سے ۔ ہر محل پائیا ۔ خدا کا وصل حاصل ہوا ۔ جھکھ مارن ۔ شوروغل ۔ نندک ۔ بدگوئی کرنے والے ۔ گھمنڈ ۔ شرارتی ۔ دھر مستک ہر ۔ خدا نے پہلے سے تحریر کیا ہے پیشانی پر ۔
ترجمہ:
اے میری جان اس کی خدمت اور اسی سے پیار پریم کرنا چاہیے جو سب سے وڈا مالک ہے ۔ جنہوں نے یکسو ہو کر اس کی ریا کی انہیں کسی کی محتاجی نہیں رہی ۔ مرشد کی خدمت سے وصل خدا ملا میری جان بدگوئی کرنے والے شرارتی لوگ شورو غل اور بکواس کرتے ر ہ گئے ۔ اے خادم نانک و میری جان ۔ جنہوں نے الہٰی نام کی ریاض کی ہے الہٰی حضور سے اس کی پیشانی پر تحریر شدہ ہے ۔

بِہاگڑا مہلا ੪॥
سبھِ جیِء تیرے توُنّ ۄرتدا میرے ہرِ پ٘ربھ توُنّ جانھہِ جو جیِءِ کمائیِئےَ رام ॥
ہرِ انّترِ باہرِ نالِ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ سبھ ۄیکھےَ منِ مُکرائیِئےَ رام ॥
منمُکھا نو ہرِ دوُرِ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ سبھ بِرتھیِ گھال گۄائیِئےَ رام ॥
جن نانک گُرمُکھِ دھِیائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ ہاجرُ ندریِ آئیِئےَ رام ॥੧॥
لفظی معنی:
جیئہ ۔ جاندار ۔ جیئہ ۔ دلمیں۔ مکراییئے ۔ منکر ہوئے ۔ گھال ۔ محنت و مشقت۔ برتھی ۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ گورمکھ ۔ مرشد کی وساطت سے ۔
ترجمہ:
اے میرے خدا سارے جادنار ساری مخلوقات تیری اور تیری پیدا کی اور سب تیرا نور ہے سب میں تو بستا ہے تو سب کچھ جانتا ہے ان کے اعمالوں کو۔ اے خدا تو ہر جگہ ان کے ساتھ ہے جو کچھ ہمارے دلوںمیں ہے اسے جانتے ہوئے بھی اس سے انسان منکر ہو جاتا ہے ۔ مرید ان من کے لئے خدا کہں دور ہے میری جان ان کی محنت و مشقت بیکار چلی جاتی ہے ۔ اے میری جان خادم نانک نے مرشد کی وساطت سے یاد کیا تو ہر جگہ بستا دکھائی دیا ۔

سے بھگت سے سیۄک میریِ جِنّدُڑیِۓ جو پ٘ربھ میرے منِ بھانھے رام ॥
سے ہرِ درگہ پیَنائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ اہِنِسِ ساچِ سمانھے رام ॥
تِن کےَ سنّگِ ملُ اُترےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ رنّگِ راتے ندرِ نیِسانھے رام ॥
نانک کیِ پ٘ربھ بینتیِ میریِ جِنّدُڑیِۓ مِلِ سادھوُ سنّگِ اگھانھے رام ॥੨॥
لفظی معنی:
سے ۔ وہ ۔ بھگت ۔ خدائی خدمتگار ۔ سیوک ۔ خادم ۔ من بھانے ۔ دلپسند ۔ ہر درگیہہ۔ الہٰی دربار۔ پینا ییئے ۔ خلعت سے نوازنا ۔ اہنس ۔ روز و شب ۔ دان رات ۔ ساچ سمانے ۔ میرا سچ و حقیقت میں محو ومجذوب ۔ خدا کی یاد میں محو۔ تن کے سنگ۔ ان کی صحبت و قربت یا ساتھ سے ۔ مل ۔ غلاظت ۔ اخلاقی یا روحانی غلاظت ۔ رنگ راتے ۔ پریم میں مجذوب۔ ندر نیسانے ۔ نگاہ شفقت کی نشانی ۔ سادہو سنگ ۔ صحبت و قربت پاکدامن ۔ اگھانے ۔ سیری ۔ خواہشات کا مٹ جانا۔
ترجمہ:
وہی ہیں خادم خدا و عاشقان الہٰی جو خدا کے دل کو بھاتے ہیں۔ میری جان ۔ جو روز و شب صد ا قائم دائم یاد خدا کی محبت میں محو ومجذوب رہتے ہیں الہٰی دریہہ انہیں خلعتوں سے نواز جاتا ہے ۔ ان کی صحبت و قربت اور ساتھ سے روحانی واخلاقی غلاظت دور ہوجاتی ہے ۔ میری جان اور ان کی پیشانی پر نشان کرم و عنایت پڑ جاتا ہے (1) اے نانک ۔ عرض گذارتا ہے پاکدامن کی صحبت و قربت سے خواہشات سے سیری ملتی ۔

ہے رسنا جپِ گوبِنّدو میریِ جِنّدُڑیِۓ جپِ ہرِ ہرِ ت٘رِسنا جاۓ رام ॥
جِسُ دئِیا کرے میرا پارب٘رہمُ میریِ جِنّدُڑیِۓ تِسُ منِ نامُ ۄساۓ رام ॥
جِسُ بھیٹے پوُرا ستِگُروُ میریِ جِنّدُڑیِۓ سو ہرِ دھنُ نِدھِ پاۓ رام ॥
ۄڈبھاگیِ سنّگتِ مِلےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ نانک ہرِ گُنھ گاۓ رام ॥੩॥
لفظی معنی:
رسنا۔ زبان۔ تشنا ۔ پیاس ۔ خواہشا ت کی پیاس ۔ بھیٹے ۔ ملائے ۔ وسل کرائے ۔ دھن ندھ ۔ دولت کے خزانے ۔ وڈھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔
ترجمہ:
اے میری زبان اے میری جان خدا کو یاد کر تاکہ تیری خواہشات کی پیاس مٹے ۔ اے میری جان جس پر الہٰی رحمت ہوتی ہو تی ہے ۔ اسکے دلمیں خدا الہٰی نام سچ وحقیقت بساتا ہے ۔ جسے کامل سچے مرشد سے وصل کراتا ہے میری جان وہ الہٰی دولت کا خزانہ پاتا ہے ۔ جسے بلند قسمت سے صحبت قربت ہوجائے حاصل میری جان اے نانک الہٰی حمدوثناہ گاتا رہتا ہے ۔

تھان تھننّترِ رۄِ رہِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ پارب٘رہمُ پ٘ربھُ داتا رام ॥
تا کا انّتُ ن پائیِئےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ پوُرن پُرکھُ بِدھاتا رام ॥
سرب جیِیا پ٘رتِپالدا میریِ جِنّدُڑیِۓ جِءُ بالک پِت ماتا رام ॥
سہس سِیانھپ نہ مِلےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ جن نانک گُرمُکھِ جاتا رام ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
تھا ن تھنر ۔ ہر جا۔ رو رہیا۔ بستا ہے ۔ پار برہم۔ کامیابی عنایت کرنے والا۔ داتا۔ سخی ۔ پورن پرکھ ۔ کامل انسان ۔ بدھاتا۔ طریقہ کار بنانے والا۔ پر تیپالا ۔ پرورش کرتا ہے ۔ سہس ۔ ہزاروں ۔ سیان پ۔ دانشمند ی ۔ گورمکھ ۔ مرشد کی معرفت۔ جاتا سمجھ آتی ہے ۔
ترجمہ:
سب کو نعمتیں بخشنے والا خدا ہر جگہ بس رہا ہے وہ اعداد و شمار سے با ہر بیشمار ہے ۔ وہ کامل طریقہ کار بنانے والا سارے ۔ جانداروں کی پرورش کرتا ہے ۔ اور میری جان اس طرح پر روش کرتا ہے جیسے مان باپ اپنے بچے کی کرتے ہیں۔ اے خادم نانک ہزاروں دانشمندیوں اور دانائیوں سے اسکا وصل نصیب نہیں ہوتا مرشد کی وساطت سے ہی اس کی سمجھ اور پہچان و اشراکیت پیدا ہوتی ہے ۔

چھکا ੧॥
بِہاگڑا مہلا ੫ چھنّت گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ہرِ کا ایکُ اچنّبھءُ دیکھِیا میرے لال جیِءُ جو کرے سُ دھرم نِیاۓ رام ॥
ہرِ رنّگُ اکھاڑا پائِئونُ میرے لال جیِءُ آۄنھُ جانھُ سباۓ رام ॥
آۄنھُ ت جانھا تِنہِ کیِیا جِنِ میدنِ سِرجیِیا ॥
اِکنا میلِ ستِگُرُ مہلِ بُلاۓ اِکِ بھرمِ بھوُلے پھِردِیا ॥
انّتُ تیرا توُنّہےَ جانھہِ توُنّ سبھ مہِ رہِیا سماۓ ॥
سچُ کہےَ نانکُ سُنھہُ سنّتہُ ہرِ ۄرتےَ دھرم نِیاۓ ॥੧॥
لفظی معنی:
ایک اچنبھو ۔ ایک حیران کرنے والا واقعہ ۔ جو کرے سو دھرم نیائے ۔ جو کرتا ہے وہ فرض انسانی اور انصاف سچ و حقیقت پر مبنی ہوتا ہے ۔ ہر رنگ اکھاڑا۔ الہٰی خوشی پریم پیار کے لئے ۔ تھیسر ۔سنیما ۔ یا کھیل کا میدان ۔ جس میں ناٹوں اور پہلوانوں کے لئے آنا اور چلے جانا اپنا پانا معر کردہ حصہ ادا کرکے چلے جانا ہے ۔ تنیہہ کیا اس نے مقرر کیا ہے ۔ جن میدن سرجیا۔ جس نے یہ زمین اور جہاں پیدا کیا ہے ۔ میل ستگر ۔ سچے مرشد کے وصل سے ۔ محل بلائے ۔ حضوری میں بلاتا ہے ۔ بھرم بھولے ۔ وہم وگمان کی بھٹکن میں۔ انت ۔ آخر ۔ سب رہیا سمائے ۔ سب میں مجذوب ہے ۔ سچ ۔ حقیقت ۔ اصلیت ۔ ہرورتے دھرم نیسائے ۔ خدا فرائض و انصاف کی مطابق دنیا کا نظام چلا رہا ہے ۔
ترجمہ:
اے میرے پیارے خدا کا ایک حیران کرنے والا کھیل تماشہ دیکھا کہ وہ جو کار کرتا ہے انصاف اور فرائض کے مطابق ہوتی ہے ۔ خدا نے ایک ایسا کھیل کا میدان بنا رکھا ہے جس میں۔ اس میں کھیل کھیلنے والے مقرر ہیں اور ان کے آنے اور اپنا کھیل دکھا کر چلے جانے کا وقت معر ہے ۔ یہ وقت اور نظام اس نے مقرر کیا ہے جس نے یہ عالم پیدا کی ہے ایک کا خدا مرشد سے ملاپ کرا کے اپنی حضوری میں ٹھکانہ دے دیتا ہے ۔ اور ایک وہم وگمان میں دنیا میں بھٹکے رہتے ہیں۔ اے خدا اپنے اوصاف کے اعداد و شمار کا تجھے ہی پتہ ہے تو ہی سب میں بستا ہے ۔ اے پاکدامن خدا رسیدہ سنتہو سنو نانک ایک سچائی اور حقیقت و اصلیت بیان کرتا ہے کہ خدا کا نظام فرض اور انصاف کے اصول پر قائم اور جاری ہے ۔

آۄہُ مِلہُ سہیلیِہو میرے لال جیِءُ ہرِ ہرِ نامُ ارادھے رام ॥
کرِ سیۄہُ پوُرا ستِگُروُ میرے لال جیِءُ جم کا مارگُ سادھے رام ॥
مارگُ بِکھڑا سادھِ گُرمُکھِ ہرِ درگہ سوبھا پائیِئےَ ॥
جِن کءُ بِدھاتےَ دھُرہُ لِکھِیا تِن٘ہ٘ہا ریَنھِ دِنُ لِۄ لائیِئےَ ॥
ہئُمےَ ممتا موہُ چھُٹا جا سنّگِ مِلِیا سادھے ॥
جنُ کہےَ نانکُ مُکتُ ہویا ہرِ ہرِ نامُ ارادھے ॥੨॥
لفظی معنی:
ارادھے ۔ یاد کرنےسے ۔ ۔ کر سیو ہر ستگر و۔ کامل اور سچا مرشد ۔ سمجھ کر خدمت کرؤ۔ جسم کا مارگ ۔ سادھے ۔ موت کا راستہ درست کر ۔ مارگ وکھڑا۔ راستہ دشوار گذار ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ہر درگیہہ۔ الہٰی دربار میں۔ سوبھا۔ نیک ۔ شہرت۔ بدھانے ۔ طریقے کار مقرر کرنے والے ۔ کار ساز ۔ کرتار۔ دھر ہو لکھیا۔ اپنے حضوری سے مراد خدا کی طرف سے تحریر ۔ تنا ۔ انہوں نے ۔ بولایئے ۔ تجوہ مرکوز کی ہے ۔ ہونمے ۔ خودی۔ ممتا۔ ملکیت اور میر سے مراد۔ موہ چھٹا۔ محبت سے نجات ۔ جا سنگ ملیا سادھے ۔ جب پاکدامن کی صحبت نصیب ہوئی ۔ ارادھے ۔یادوریاض ۔
ترجمہ:
آؤ دوستوں ۔ الہٰی نام کی یادوریاض کریں امل سچے مرشد کی خدمت کرکے موت کے راستے کو درست اور ٹھیک کرؤ ۔ یہ راستہ نہایت دشوار گذار ہے ۔ اسے درست کرکے مرشد کی وساطت الہٰی دربار میں نیکنامی ملتی ہے ۔ جن کے لئے کارساز کرتار نے اپنی حضؤری میں تحریر کر رکھا ہے وہ روز و شب الہٰی محبت میں سر شار رہتے ہیں اور پاکدامن ( سادھ ) کی صحبت و قربت سے خودی ملکیتی جذبات اور عشق معنوی سے نجات حاصل ہوئی خادم نانک بیان کرتا ہے ۔ الہٰی نام کی یادوریاض سے نجات یا آزادی ملتی ہے ۔

کر جوڑِہُ سنّت اِکت٘ر ہوءِ میرے لال جیِءُ ابِناسیِ پُرکھُ پوُجیہا رام ॥
بہُ بِدھِ پوُجا کھوجیِیا میرے لال جیِءُ اِہُ منُ تنُ سبھُ ارپیہا رام ॥
منُ تنُ دھنُ سبھُ پ٘ربھوُ کیرا کِیا کو پوُج چڑاۄۓ ॥
جِسُ ہوءِ ک٘رِپالُ دئِیالُ سُیامیِ سو پ٘ربھ انّکِ سماۄۓ ॥
بھاگُ مستکِ ہوءِ جِس کےَ تِسُ گُر نالِ سنیہا ॥
جنُ کہےَ نانکُ مِلِ سادھسنّگتِ ہرِ ہرِ نامُ پوُجیہا ॥੩॥
لفظی معنی:
کر ۔ ہاتھ ۔ لکتر ۔ اکھٹے ۔ ابناسی ۔ لافناہ۔ پوجیہا ۔ پرستش کریں۔ بہو بدھ ۔ بہت سے طریقؤں ۔ ارپیہا ۔ بھینٹ کیا ۔ سوپربھ انک ۔ وہ خدا کی گود۔ بھاگ مستک ۔ جس کی پیشانی پر تقدیر ہو ۔ گرنال سنیہا۔ مرشد کے ساتھ رشتہ ۔
ترجمہ:
اے میرے پیارے پاکدامن خڈا رسیدگان سنہتو اکھٹے ہوکر ہاتھ باندھ کر اس لافناہ خدا کی پرستش کیا کرؤ ۔ میں نے کئی قسم کی پرستش کی تالش کی ہے انسان کو یہ دل و جان سب بھینٹ کر دینی چاہیے یہ دل وجان اسی خدا کا عنایت کیا ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کی اپنی کوئی چیز ہو تو بھینٹ کرے ۔ جس پر خداوند کریم رحمت فمراتے (1) اسے ) وہ الہٰی گود میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ جس کی تقدیر میں ہوا اسکا رشتہ و واسطہ مرشد سے ہوجاتا ہے خادم نانک بیان کرتا ہے ۔ کہ صحبت و قربت پاکدامن خدا رسیدگان میں الہٰی نام سچ وحقیقت کی پرستش کرنی چاہیے ۔

دہ دِس کھوجت ہم پھِرے میرے لال جیِءُ ہرِ پائِئڑا گھرِ آۓ رام ॥
ہرِ منّدرُ ہرِ جیِءُ ساجِیا میرے لال جیِءُ ہرِ تِسُ مہِ رہِیا سماۓ رام ॥
سربے سمانھا آپِ سُیامیِ گُرمُکھِ پرگٹُ ہوئِیا ॥
مِٹِیا ادھیرا دوُکھُ ناٹھا امِءُ ہرِ رسُ چوئِیا ॥
جہا دیکھا تہا سُیامیِ پارب٘رہمُ سبھ ٹھاۓ ॥
جنُ کہےَ نانکُ ستِگُرِ مِلائِیا ہرِ پائِئڑا گھرِ آۓ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
دیہہ دس۔ دس اطراف۔ شرق۔ نمرب۔ شمال ۔ جنوب چار اطراف اور چار کونے شمال مشرق شمال مغرب۔ جنوب مشرق جنوب مغرب اور پر اور لیچے ۔ گھر سے مراد ذہن ۔ دل ۔ ہر مندر۔ خدا کا گھر ۔ خانہ کعبہ ۔ ہر جیو ۔ خد انے ۔ ساجیا۔ سازیا۔ بنائیا ۔ پیدا کیا۔ تس میہہ۔ اسمیں۔ رہیا سمائے ۔ بستا ہے ۔ سربے سمانا۔ سب میں بسنا۔ گورمکھ ۔ گرو کے ذریعے ۔ پرغت۔ ظہور پذر ۔ اندھیرا ۔ لاعلمی ۔ امیو ۔ آبحیات ۔ روحانی واخلاقی زندگی عنایت کرنے والا پاین ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف و مزہ ۔
ترجمہ :
اے میرے پیارے عالم کے ہر کونے میں نے تلاش کی اور پھرتا رہا مگر اپنے گھر مراد اپنے ذہن و قلب میں ہی دریافت ہوا اور پائیا خدا ۔ اے میرے پیارے خدا نے یہ انسانی جسم اپنی رہائش کے لئے ہی تعمیر کیا ہے ۔ اور اس میں رہائش پذیر ہے ۔ خدا ہر جاندار میں بستا ہے ۔ مگر اس کی ہستی کا علم مرشد ظہور میں لاتا ہے ۔ اس سے لا علمی اور جہالت ختم ہوجاتی ہے عذاب مٹ جاتے ہیں اور الہٰی لطف و مزہ آنے لگتا ہے ۔ جدھر نظر دوڑاؤ الہٰی طور نظر آتا ہے خدا بستا دکھائی دیتا ہے ۔ خادم نانک ۔ بیان کرتا ہے کہ مرشد نے وصل الہٰی کرا دیا اپنے ذہن میں ہی اسے پالیا ۔

راگُ بِہاگڑا مہلا ੫॥
اتِ پ٘ریِتم من موہنا گھٹ سوہنا پ٘ران ادھارا رام ॥
سُنّدر سوبھا لال گوپال دئِیال کیِ اپر اپارا رام ॥
گوپال دئِیال گوبِنّد لالن مِلہُ کنّت نِمانھیِیا ॥
نیَن ترسن درس پرسن نہ نیِد ریَنھِ ۄِہانھیِیا ॥
گِیان انّجن نام بِنّجن بھۓ سگل سیِگارا ॥
نانکُ پئِئنّپےَ سنّت جنّپےَ میلِ کنّتُ ہمارا ॥੧॥
لفظی معنی:
گھٹ سوہنا۔ ہر دل کو خوشنما بنانے والا۔ پران ادھار ۔ زندگی کے لئے آسرا۔ سوبھا۔ شہرت۔ مشہوری ۔ ملہو کنت ۔ نمانیا۔ اے میرے مالک مجھ بے وقار سے ملئے ۔ نین ترسن ۔ آنکھیں ترس رہی ہیں۔ درس پرسن۔ تیرے دیدار وچھونے کے لئے ۔ نیہہ نیند رین وہانیئے ۔ رات بغیر نیند گذار جاتی ہے ۔ گیان انجن ۔ لعم کا سرمہ ۔ نام ونجن ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت کا کھانا۔ بھیئے سگل سیگار ۔ ساری سجاوٹ ہوئی ۔ پینپے ۔ بیان کرتا ہے ۔ سنت جنپے ۔ خدا رسیدہ یاد کرتا ہے ۔ کنت ۔ خاوند ۔ مراد خدا۔
ترجمہ:
نہایت پیارا دل کو اپنی محبت میں گرفتار کر نے والا خوشدل اور زندگی کے لئے سہارا ہے نیک شہرت والا رحمان الرحیم خداوند کریم مجھ ناتواں بے وقار کو اپنا ملاپ عنایت فرمایئے ۔ میری آنکھیں تیرے دید کی محتاج ہیں اور دیدار کے لئے ترس رہی ہیں میری عمر رفتہ جار ہی ہے اور دل بے چین ہے سکون حاصل نہیں ہو رہا ۔ جسے گیان یا علم و ہنر کا سرمہ ملا اور الہٰی نام سچ و حقیقت کی خوراک وکھانا اس کی ہر طرح سے سجاوٹ ہوگئی نانک پاوں پڑتا ہے سجدہ کرتا ہے سر جھکاتا ہے تعظیم کے لئے خدا رسیدہ پاکدامن (س نت) سے گذارت کرتا ہے کہ مجھے میرے خدا سے ملایئے ۔

لاکھ اُلاہنے موہِ ہرِ جب لگُ نہ مِلےَ رام ॥
مِلن کءُ کرءُ اُپاۄ کِچھُ ہمارا نہ چلےَ رام ॥
چل چِت بِت انِت پ٘رِء بِنُ کۄن بِدھیِ ن دھیِجیِئےَ ॥
کھان پان سیِگار بِرتھے ہرِ کنّت بِنُ کِءُ جیِجیِئےَ ॥
آسا پِیاسیِ ریَنِ دِنیِئرُ رہِ ن سکیِئےَ اِکُ تِلےَ ॥
نانکُ پئِئنّپےَ سنّت داسیِ تءُ پ٘رسادِ میرا پِرُ مِلےَ ॥੨॥
لفظی معنی:
الاہنے ۔ گلے ۔ شکوے ۔ اپاو ۔ نردد۔ کوشش۔ چل چت ۔ چنچل۔ بے چین ۔ بت۔ سرمایہ ۔ انت ۔ نہ رہنے والا۔ قابل فناہ مٹنے والا۔ پر دیہ بن ۔ بغیر محبوب۔ کو ن بدھی ۔ کس طرح سے ۔ کونسے طریقے سے ۔ دھیجیئے ۔ بالقین ۔ وشواس۔ ھان پان سیگار۔ کھانا پہننا اور سجاوٹیں۔ برتھے ۔ بیکار ۔ بیسود۔ بے فائدہ ۔ جیجیئے ۔ زندگی گذار یں۔ رین ونیئر ۔ روز و شب ۔ اک تلے ۔ت ھوڑے سے وقفے کے لئے ۔ تو پر ساد۔ تیری رحمت سے
ترجمہ:
جب تک نہیں ہوتا وسل خڈا لاکھوں گلے شکوے ملتے رہتے ہیں لاکھوں ترود کرتا ہوں ملنے کے لئے ۔ بس کچھ چلتا نہیں میرا ۔د ل سرمائے کے لئے جو ناپائیدار ہے تک و دو کرتا پھرتا ہے کسی طرح سے سکون نہیں پاتا ۔ الہٰی ملاپ کے بغیر کسی طرح سے سکون اور وشواش اور یقین نہیں کرتا۔ کھانا پہننا اور سجاوٹیں ہیں بیکار بیسود خدا وند کے بغیر گذار زندگی کیسے ۔ امیدوں کی پیاس روشو شب اور خواہشات کی بھوک ایک قل کے برابر وقفے کے لئے بھی چین نہیں لینے دیتی ۔ نانک ۔گذزارش کرتا ہے کہ خدا رسیدہ پاکدامن سنت تیرا خادم رہوں تیری رحمت سے ہی وصل خدا ہوتا ہے ۔

سیج ایک پ٘رِءُ سنّگِ درسُ ن پائیِئےَ رام ॥
اۄگن موہِ انیک کت مہلِ بُلائیِئےَ رام ॥
نِرگُنِ نِمانھیِ اناتھِ بِنۄےَ مِلہُ پ٘ربھ کِرپا نِدھے ॥
بھ٘رم بھیِتِ کھوئیِئےَ سہجِ سوئیِئےَ پ٘ربھ پلک پیکھت نۄ نِدھے ॥
گ٘رِہِ لالُ آۄےَ مہلُ پاۄےَ مِلِ سنّگِ منّگلُ گائیِئےَ ॥
نانکُ پئِئنّپےَ سنّت سرنھیِ موہِ درسُ دِکھائیِئےَ ॥੩॥
لفظی معنی:
سیج ۔ خوابگاہ ۔ پر یو ۔ خاوند مراد خدا ۔ درس ۔ دیدار ۔ اوگن ۔ بد اوصاف۔ انیک ۔ بیشمار۔ کت کیسے ۔ محل۔ ٹھکانے ا۔ الہٰی حضوری ۔ نرگن ۔ بلاوصف ۔ نمانی ۔ بغیر مان۔ بلاوقار۔ اناتھ ۔ بے مالک۔ بنوئے ۔ عرض گذارتا ہے ۔ کرپاندھے ۔ مہربانیوں کے خزانے گریہہ۔گ ھر ۔ سنگل ۔ خوشی ۔
ترجمہ :
خدا میرے دلمیں میرے ساتھ بسے ہوئے بھی اسکا دیدار و وصل میسئر نہیں کیونکہ میرے اند بیشمار گناہگاریاں اور بد اوصاف ہیں تو مجھے کیسے حضوری حاصل ہو۔ بے اوصاف بے وقار بے مالک عرض گذارتا ہوں کہ اے رحمان الرحیم رحمت کے خزانے مجھے اپنا وصل دیجیئے ۔ تیرے معمولی سے وقفے کے لئے دیدار سے وہم وگمان کے پروے اور دیوار یں ختم ہوجاتی ہیں اور روحانی سکون ملتا ہے ۔ جب انسان کے دلمیں بس جاتا ہے ۔ خدا حضوری حاضری مل جاتی ہے ۔ اسے تب اس کی صحبت و قربت میں خوشیوں کے سنگیت ہوتے رہتے ہیں۔ نانک عرض گذارتا ہے پناہ و زیر سایہ خدا رسیدہ پاکدامن مرشد کے دیدار وصل دیجیئے ۔

سنّتن کےَ پرسادِ ہرِ ہرِ پائِیا رام ॥
اِچھ پُنّنیِ منِ ساںتِ تپتِ بُجھائِیا رام ॥
سپھلا سُ دِنس ریَنھے سُہاۄیِ اند منّگل رسُ گھنا ॥
پ٘رگٹے گُپال گوبِنّد لالن کۄن رسنا گُنھ بھنا ॥
بھ٘رم لوبھ موہ بِکار تھاکے مِلِ سکھیِ منّگلُ گائِیا ॥
نانکُ پئِئنّپےَ سنّت جنّپےَ جِنِ ہرِ ہرِ سنّجوگِ مِلائِیا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
پرساد۔ رحمت ۔ مہربانی ۔ا چھ ۔ خواہش۔ پنی ۔ پوری ہوئی ۔ سانت۔ سکون ۔ تپت ۔ تپش۔ حسدو فکر کی آگ۔ سپھلا ۔ برآور۔ کایاب۔ دنس رین ۔ روز و شب ۔ دن رات۔ سہاوی ۔ سونیا ۔ آرام دیہہ۔ گھنا۔ زیادہ ۔ بھنا۔ بیان کرنا ۔ پر گٹے ۔ روشن ہوئے ۔ ظہور میں آئے ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔ بھٹکن ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ موہ ۔ محبت۔ وکار۔ بد اوصاف ۔ مل سکھی ۔ منگل گائیا۔ ساتھیوں سے ملکر ۔ خوشی کے گیت گائے ۔ پینپے ۔ عرض گذارت ہے ۔ پاؤں پڑتا ہے ۔ سنت جنپے ۔ مرشد سے عرض گذارتا ہے ۔سنجوگ ۔ ملاپ ۔
ترجمہ:
رحمت مرشد سے وصل خدا ملا ۔ خواہش پوری دل کو سکنو ملا اور خواہشات کی جلن بجھی ۔ روز و شب سہاوے بنے اور خوشیاں ہوئیں اور زندگی پر لطف ہوئی ۔ اور زمین وآسامن کا آقا ظہور پذیر ہوا ۔ اس کی کون کونسے اوصاف بیان کروں زباں سے میرے دل و دماغ سے ساری برائیاںد ور ہوئیں اور ساتھیوں سے ملکر خوشی کے گیت گائے جار ہےہیں۔ نانک ۔ پاؤں پڑتا ہے اور مرشد سے عرض کرتا ہے جس نے وصل خدا کرائیا ہے ۔

بِہاگڑا مہلا ੫॥
کرِ کِرپا گُر پارب٘رہم پوُرے اندِنُ نامُ ۄکھانھا رام ॥
انّم٘رِت بانھیِ اُچرا ہرِ جسُ مِٹھا لاگےَ تیرا بھانھا رام ॥
کرِ دئِیا مئِیا گوپال گوبِنّد کوءِ ناہیِ تُجھ بِنا ॥
سمرتھ اگتھ اپار پوُرن جیِءُ تنُ دھنُ تُم٘ہ٘ہ منا ॥
موُرکھ مُگدھ اناتھ چنّچل بلہیِن نیِچ اجانھا ॥
بِنۄنّتِ نانک سرنھِ تیریِ رکھِ لیہُ آۄنھ جانھا ॥੧॥
لفظی معنی:
پار برہم۔ کامیابی عنایت کرنے والے ۔ اندن ۔ ہر روز۔ نام دکھانا۔ سچ ۔ حقیقت یعنی الہٰی نام۔ ۔ بیان کروں۔ ریاض کرؤں۔ انمرت بانی ۔ آب حیات کی مانند کلام۔ تیرا بھانا۔ تیری رضآ ۔ مئیا ۔ مہربانی ۔ رحمت۔ سمرتھ ۔ لائق ۔ قابل۔ اگتھ ۔ نا قابل بیان۔ اپار۔ لا محدود۔ پورن ۔ کامل ۔ چنچل۔ نا قابل یقین ۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ مگدھ ۔ جاہل۔ اناتھ ۔ بے مالک ۔ بل پین ۔ کمزور ۔ ناتواں۔ نیچ ۔ کمینہ ۔ اجانا۔ نادان ۔ آون جانا ۔ تناسخ۔ آواگون۔
ترجمہ:
اے مرشد و اے خدا مجھ پر کرم و عنایت فرما تاکہ میں تیرے نام سچ و حقیقت کی ریاض کرتا رہوں ۔ تیرا آب حیات جیسا کلام جس سے روحانی زندگی ملتی اور پیدا ہوتی ہے اور الہٰی حمدوثناہ کروں اور تیری رضا سے رغبت ہے ۔ اے خدا رحمت فرما تیرے بغیر نہیں کوئی سہارا میرا ۔ اے ساری قوتوں سےبھر پور اور مالک جو بیان سے باہر ہیں اے مالک عالم تو لا محدود ہے کامل ہے یہ سرمایہ دل وجان تیرا ہی عنایت کیا ہوا ہے ۔
نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ مجھے اپنے زیر سایہ رکھیئے ۔ کیونکہ میں بیوقوف ۔ جاہل۔ بے مالک۔ کمزور۔ ناتواں۔ کمینہ اور نادان ہوں لہذا مجھے تناسخ آواگون سے بچا لو ۔

سادھہ سرنھیِ پائیِئےَ ہرِ جیِءُ گُنھ گاۄہ ہرِ نیِتا رام ॥
دھوُرِ بھگتن کیِ منِ تنِ لگءُ ہرِ جیِءُ سبھ پتِت پُنیِتا رام ॥
پتِتا پُنیِتا ہوہِ تِن٘ہ٘ہ سنّگِ جِن٘ہ٘ہ بِدھاتا پائِیا ॥
نام راتے جیِء داتے نِت دیہِ چڑہِ سۄائِیا ॥
رِدھِ سِدھِ نۄ نِدھِ ہرِ جپِ جِنیِ آتمُ جیِتا ॥
بِنۄنّتِ نانکُ ۄڈبھاگِ پائیِئہِ سادھ ساجن میِتا ॥੨॥
لفظی معنی:
سادیہہ سرنی ۔ پاکدامنوں کے زیر سایہ ۔ نیتا۔ ہر روز ۔ نت ۔ دہور۔ دہول۔ خاک پا۔ گن گاوہو۔ صفت صلاح کیجیئے ۔ پتت۔ بد اخلاق۔ بد روح ۔ ناپاک ۔ پنتیا ۔ پاکدامن۔ بدھاتا۔ کار سا ز ۔ کرتار۔ نام راتے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو ومجذوب ۔ ردھ سدھ ۔ کراماتی طاقتیں و زندگی کے سامان آسائش ۔ نوندھ ۔ نو خزانے ۔ آتم ۔ روح ۔ وڈبھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ سادھ ۔ جنہوں نے طرز زندگی ۔ درست کرلی ۔ ساجن۔ دوست۔
ترجمہ:
جنہوں نے طرز زندگی درست کر لی ان کے زیر سایہ رہنے سے الہٰی وصل حاصل ہوتا ہے اور ہر روز الہٰی حمدوثناہ کرنے سے خاک پائے عاشقان الہٰی ول و جان پر لگانے سے بد اخلاق ب روح انسان بھی پاکدامن روحانی واخلاقی انسان بن جاتے ہیں ان کے ساتھ مراد صحبت و قربت سے جنہوں نے کار سا زکرتار کا وصل پالیا ۔ الہٰی نام ( سے ) محو ومجذوب انسان روحانی یا اخلاقی زندگی عنایت کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ اور یہ سخاوت ہر روز بڑھتی رہتی ہے ۔ اور خدا زیادہ نعمتیں عنایت کرتا رہتا ہے ۔ جنہوں نے الہٰی نام کی ریاض سے اپنے نفس کو زیر کر لیا انہیں تمام کراماتی قوتیں اور دنیاوی نعمتوں کے نو خزانے حاصل ہو جاتے ہیں نانک عرض گذارتا ہے کہ بلند قسمت سے ایسے انسان جنہوں نے اپنا طرز زندگی درست کر لیا ہے ۔ ایسے دوست ملتے ہیں۔

جِنیِ سچُ ۄنھنّجِیا ہرِ جیِءُ سے پوُرے ساہا رام ॥
بہُتُ کھجانا تِنّن پہِ ہرِ جیِءُ ہرِ کیِرتنُ لاہا رام ॥
کامُ ک٘رودھُ ن لوبھُ بِیاپےَ جو جن پ٘ربھ سِءُ راتِیا ॥
ایکُ جانہِ ایکُ مانہِ رام کےَ رنّگِ ماتِیا ॥
لگِ سنّت چرنھیِ پڑے سرنھیِ منِ تِنا اوماہا ॥
بِنۄنّتِ نانکُ جِن نامُ پلےَ سیئیِ سچے ساہا ॥੩॥
لفظی معنی:
سچ ۔ حقیقت۔ ونجیا۔ سوداگری کی ۔ پورے ساہال ۔مکمل سرمایہ دار ۔ شاہوکار ۔ تن پیہہ۔ ان کے پاس۔ ہر کیرتن ۔ الہٰی صفت صلاح ۔ لاہا ۔ منافع۔ راتیا ۔ محو ومجذوب ۔ ماتیا ۔ مست ۔ خمار۔ اماہا۔ خوشی بھرے بلوے ۔
ترجمہ:
جنہوں نے سچ و حقیقت کی سوداگری کی اے خدا وہ پورے شاہو کار ہیں۔ جن کے لئے الہٰی صفت صلاح کا منافع کماتے ہیں وہ بھاری خزانے کے مالک ہیں۔ جنہیں محبت خدا سے ہوجائے ۔ شہوت ۔ غصہ اور لالچ نزدیک نہ اس کے آتا ہے واحد خدا سے رشتہ ہو جاتا ہے واحد خدا میں یقین ہوجاتا ہے ۔ عشق خدا میں مست ہوجاتے ہیں وہ خدا رسیدہ پاکدامن مرشد کے زیر سایہ ان کے دلمیں جوش و خروش رہتا ہے نانک عرض گذارتا ہے جن کے دامن میں الہٰی نام سچ و حقیقت ہے ۔ وہی سچے اور حقیقتاًًشاہو کار ہیں۔

نانک سوئیِ سِمریِئےَ ہرِ جیِءُ جا کیِ کل دھاریِ رام ॥
گُرمُکھِ منہُ ن ۄیِسرےَ ہرِ جیِءُ کرتا پُرکھُ مُراریِ رام ॥
دوُکھُ روگُ ن بھءُ بِیاپےَ جِن٘ہ٘ہیِ ہرِ ہرِ دھِیائِیا ॥
سنّت پ٘رسادِ ترے بھۄجلُ پوُربِ لِکھِیا پائِیا ॥
ۄجیِ ۄدھائیِ منِ ساںتِ آئیِ مِلِیا پُرکھُ اپاریِ ॥
بِنۄنّتِ نانکُ سِمرِ ہرِ ہرِ اِچھ پُنّنیِ ہماریِ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
جاکی ۔ جس نے ۔ کل دھاری ۔ قوت نظام ۔ کرتا پرکھ ۔ کار ساز ۔ دوکھ ۔ عذاب۔ روگ ۔ بیماری ۔ بھو۔ خوف۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ پورب ۔ پہلے سے ۔ وجی ودھائی ۔ خوشی کے شادیانے ۔ اپاری ۔ لا محدود۔ اچھ ۔ خواہش
ترجمہ:
اے نانک اسے یاد کرنا چاہیے ( جس کے ) جس کی قوت سے سارےعالم کا نظام قائم ہے اور جاری ہے ۔ اے مرید مرشد کار ساز کرتا ر نہ دل سے بھولے ۔ اس سے عذاب ۔ بیماری و خوف اثر انداز نہیں ہوتے (جنہوں ) جو یاد خدا کو کرتے ہیں انہوں نے رحمت پاکدامن خڈا رسیدہ سنت کی رحمت سے اس دنایوی زندگی کے خوفناک سمندر سے عبور حاصل کیا مراد زندگی کامیاب بنائی ۔ پہلے سے کئے ہوئے اعمال کی بنا پر جو اس کے اعمالنامے میں تحریر تھا ۔ ان کے دلمیں خوشی کے شادیانے بجتے ہیں دل کو سکون ملتا ہے ۔ یاد خدا سے میری خواہش پوری ہوئی ۔

بِہاگڑا مہلا ੫ گھرُ ੨
ੴ ستِنامُ گُرپ٘رسادِ ॥
ۄدھُ سُکھُ ریَنڑیِۓ پ٘رِء پ٘ریمُ لگا ॥
گھٹُ دُکھ نیِدڑیِۓ پرسءُ سدا پگا ॥
پگ دھوُرِ باںچھءُ سدا جاچءُ نام رسِ بیَراگنیِ ॥
پ٘رِء رنّگِ راتیِ سہج ماتیِ مہا دُرمتِ تِیاگنیِ ॥
گہِ بھُجا لیِن٘ہ٘ہیِ پ٘ریم بھیِنیِ مِلنُ پ٘ریِتم سچ مگا ॥
بِنۄنّتِ نانک دھارِ کِرپا رہءُ چرنھہ سنّگِ لگا ॥੧॥
لفظی معنی:
گھٹ۔ دل ۔ پر سو۔ چھوؤ۔ پگا۔ پاؤں۔ پگ دہور ۔ خاک پا ۔ بانچھو ۔ چاہتا ہوں۔ جا چؤ۔ مانگنا ۔ نام رس۔ سچ و حقیقت کا لطف ۔ ویراگن ۔ محبت کی دیوانی ۔ پر یہ رنگ راتی ۔ پیارے کی محبت میں مجذوب۔ سہج ماتی ۔ روحانی یا ذہنی سکون میں محو یا مست ۔ مہادرمت۔ بھاری بد عقلی ۔ تیاگنی ۔ چھوڑنی ۔ گیہہ بھجالنی ۔ بازو پکڑا۔ بطور امداد ۔ پریم بھینی ۔ پیار میں بھیگی ہوئی ۔ ملن پریتم ۔ پیارے کے ملاپ کے لئے ۔ سچ مگا۔ سچے راستے پر ۔
ترجمہ:
اے آرام دیہہ رات لمبی ہوجا میں اپنے پیار کے پیار میں ہوں اے دکھدائی نیند تو کم ہوجاتا کہ پائے الہٰی چھوتا رہوں ۔ میں پائے الہٰی کی خاک مانگتا ہوں اور الہٰی نام کے لطف و مزے میں طارق ہو گیا ہوں پیارے کے پیار میں محظوظ و روحانی سکون میں مجذوب بد عقلی نا سمجھی چھوڑ دوں ۔ خدا نے بطور امداد سہارا باور پکڑ کر اپنا کیا اس کے پیار میں بھیگا ہوگیا اور صدیوی الہٰی ملاپ ہی زندگی کے لئے صراط مستقیم ہے اور سچا راستہ ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ اے خدا کرم و عنایت کیجیئے کہ تیرے پاؤں کا گرویدہ رہوں۔

میریِ سکھیِ سہیلڑیِہو پ٘ربھ کےَ چرنھِ لگہ ॥
منِ پ٘رِء پ٘ریمُ گھنھا ہرِ کیِ بھگتِ منّگہ ॥
ہرِ بھگتِ پائیِئےَ پ٘ربھُ دھِیائیِئےَ جاءِ مِلیِئےَ ہرِ جنا ॥
مانُ موہُ بِکارُ تجیِئےَ ارپِ تنُ دھنُ اِہُ منا ॥
بڈ پُرکھ پوُرن گُنھ سنّپوُرن بھ٘رم بھیِتِ ہرِ ہرِ مِلِ بھگہ ॥
بِنۄنّتِ نانک سُنھِ منّت٘رُ سکھیِۓ ہرِ نامُ نِت نِت نِت جپہ ॥੨॥
لفظی معنی:
پربھ ۔ خدا ۔ چرن۔ پاؤں۔ بھگت ۔ عشق الہی ۔ گھنا۔ زیادہ ۔ ہر خیال ۔ خادمان خدا۔ مان ۔ وقار۔ غرور۔ وکار۔ برائیاں۔ ارپ۔ بھینٹ۔ وڈپرکھ پورن ۔ بلند رتبہ اور کامل ۔ گن سپنورن ۔ مکمل اوصاف۔ بھرم بھیت۔ دیوار وہم وگامن ۔ بھگیہہ۔ٹوٹ جاتی ہے ۔ منتر۔ صلاح۔ مشورہ ۔
ترجمہ:
اے میرے ساتھیوں آہ پائے الہٰی میں اکھٹے ہوئیں دلمیں نہایت پریم بس رہا ہے ۔ آہ اس سے بھگتی کی نعمت مانگیں ۔ الہٰی بھگتی خادمان خدا سے ملتی ہے ۔ اور خدا کو یاد کرنا چاہیے ۔ ا س طرح الہٰی بھگتی نصیب ہوتی ہے ۔ وقار مراد مغرروی دنیاوی محبت اور برائیاںد ور کرکے اور جسم دولت اور یہ دل بھینٹ کرکے ۔ خدا ستاھیوں سب سے بلند ررتبہ کامل اوصاف والا ہے ۔۔ اس کے ملاپ سے وہم وگمان کی دیوار منہدم ہوجاتی ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ اے میرے تھو میرا صلاح و مشورہ سنو کہ ہمیشہ ہی خدا کو یاد کرتے رہیں۔

ہرِ نارِ سُہاگنھے سبھِ رنّگ مانھے ॥
راںڈ ن بیَسئیِ پ٘ربھ پُرکھ چِرانھے ॥
نہ دوُکھ پاۄےَ پ٘ربھ دھِیاۄےَ دھنّنِ تے بڈبھاگیِیا ॥
سُکھ سہجِ سوۄہِ کِلبِکھ کھوۄہِ نام رسِ رنّگِ جاگیِیا ॥
مِلِ پ٘ریم رہنھا ہرِ نامُ گہنھا پ٘رِء بچن میِٹھے بھانھے ॥
بِنۄنّتِ نانک من اِچھ پائیِ ہرِ مِلے پُرکھ چِرانھے ॥੩॥
لفظی معنی:
ہر نا ر سوہاگن ۔ بیوی خدا خوش قسمت ۔ ہر رنگ مانے ۔ ہر طرح کی آرام و آسائش پاتی ہے ۔ رانڈ نہ ویسی ۔ وہ کبھی بیوہ نہیں بنتی ۔ پربھ پر کھ چرانے ۔ کیونکہ خدا کی عرم دراز ہے ۔ دھیاوے ۔ یاد کرنے سے ۔ ریاض کرنے سے ۔ سکھ سہیج ۔ آرام و روحانی یا ذہنی سکون ۔ کل وکھ ۔ گناہگاریاں ۔ نام رس۔ لطف سچ و حقیقت ۔ جاگیا ۔ بیداری ۔ پر یہ بچن ۔ پیار ا لام۔ بھانے ۔ا چھے لگتے ہیں۔ ہر نام گہنا۔ الہٰی نام سچ و حقیقت زندگی کے لئے ایک زیور ہے ۔ پر یہ بچن ۔ پیار کلام ۔بھانے ۔ پیارا لگتا ہے ۔ من اچھ ۔ دلی خواہش۔ چرانے ۔ دیرینہ ۔
ترجمہ:
جو خدا کو خدا کا بناتا ہے وہ خوشیاں خوف مناتا ہے ۔ جو دھیان خدا میں لگاتا ہے نہ عذاب کبھی وہ پاتا ہے ۔ بلند قسمت اس کی ہے ۔ جو انسان خدا کے نام کے لطف اور روحانی سکون پاتے ہیں اس کی برکت سے بدیاں اور برائیاں مٹ جاتی ہے ۔ نام کے لطف سے پریم اور بیداری پیدا ہوتی ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے میری خواہش پوری ہوئی اور الہٰی ملاپ حاصل ہوا۔

تِتُ گ٘رِہِ سوہِلڑے کوڈ اننّدا ॥
منِ تنِ رۄِ رہِیا پ٘ربھ پرماننّدا ॥
ہرِ کنّت اننّتُ دئِیال س٘ریِدھر گوبِنّد پتِت اُدھارنھو ॥
پ٘ربھِ ک٘رِپا دھاریِ ہرِ مُراریِ بھےَ سِنّدھُ ساگر تارنھو ॥
جو سرنھِ آۄےَ تِسُ کنّٹھِ لاۄےَ اِہُ بِردُ سُیامیِ سنّدا ॥
بِنۄنّتِ نانک ہرِ کنّتُ مِلِیا سدا کیل کرنّدا ॥੪॥੧॥੪॥
لفظی معنی:
تت گریہہ۔ اس گھر ۔ پر مانند۔ نہایت پر سکون ۔ النت ۔ بیشمار۔ سریدھر۔ خدا۔ پتت۔ گناہگار۔ ادھارنو ۔ بچانے والا۔ بھے ۔ سندھ ساگر۔ خوفناک سمندر۔ بردھ ۔ عادت۔ سوآمی ۔ آقا۔ سند۔ خوشی۔ کنٹھ ۔ گللے ۔ سدا۔ ہمیشہ ۔
ترجمہ:
جس کے دل و دماغ میں سکون وخوشحالی کا مالک خدا بس جاتا ہے ۔ا س دلمیں کروڑوں گیت خوشی کے اور رنگ تماشے ہو رہے ہیں۔ آؤ ا بھگتی اور الہٰی پیار کی نعمت مانگیں ۔ خدا بیشمار مہربان رحمان الرحیم اور گناہگاروں کو بدیوں اور برائیوں سے بچانے والا ہے ۔ جس پر اس نے نگاہ شفقت کی نظر ڈالی اسے اس دنیاوی زندگی کے سمندر سے پار لگائیا ۔ مراد اس کی زندگی کو کامیابی عنایت فرمائی ۔ جو زیر سایہ خدا آتا ہے ۔ خدا اسے لگاتا ہے ۔ یہ اسکا دیرینہ عادت ہے ۔ اے نانک۔ وہ ہمیشہ خوشیاں کھڑے کرنے والا خدا مل جاتا ہے ۔

بِہاگڑا مہلا ੫॥
ہرِ چرنھ سروۄر تہ کرہُ نِۄاسُ منا ॥
کرِ مجنُ ہرِ سرے سبھِ کِلبِکھ ناسُ منا ॥
کرِ سدا مجنُ گوبِنّد سجنُ دُکھ انّدھیرا ناسے ॥
جنم مرنھُ ن ہوءِ تِس کءُ کٹےَ جم کے پھاسے ॥
مِلُ سادھسنّگے نام رنّگے تہا پوُرن آسو ॥
بِنۄنّتِ نانک دھارِ کِرپا ہرِ چرنھ کمل نِۄاسو ॥੧॥
لفظی معنی:
سردر ۔ تالاب۔ مجن۔ اشنان۔ غسل ۔ سرے ۔سمندر۔ کل وکھ ۔ ۔ بد اعمال ۔ ناسے ۔ مٹ جائے ۔ سادھس نگے ۔ سحبت و قربت پاکدامن ۔ نام رنگے ۔ا لہٰی نام سچ و حقیقت کے پیار سے ۔ پورن ۔ مکمل۔ آسو۔ امیدیں۔ نواسو۔ کیسے ۔
ترجمہ:
اے دل پائے الہٰی ایک شاندار تالاب ہے اسمیں بس اس الہٰی تالاب میں غسل کرنے سے تیرے گناہ مٹ جائیں گے ۔ اے دل ہمیشہ الہٰی تالاب میں غسل کرتے رہا کرؤ ۔ جو ہمیشہ ایسا غسل کرتا ہے خدا دوست اسکا عذاب اور لا علمی مٹا دیتا ہے اس کی موت و پیدائش یعنی تناسخ مٹ جاتا ہے اور روحانی موت کے پھندے گٹ جاتے ہیں۔ پاک دامنوں کی صحبت و قربت اور سچ و حقیقت کے پریم پیار کے تاثرات سے امید ات مکمل پوری ہوتی ہیں۔ نانک عرض کرتا ہے کہ اے خدا کرم و عنایت فرما کر پائے الہٰی میں بسوں۔

تہ اند بِنود سدا انہد جھُنھکارو رام ॥
مِلِ گاۄہِ سنّت جنا پ٘ربھ کا جیَکارو رام ॥
مِلِ سنّت گاۄہِ کھسم بھاۄہِ ہرِ پ٘ریم رس رنّگِ بھِنّنیِیا ॥
ہرِ لابھُ پائِیا آپُ مِٹائِیا مِلے چِریِ ۄِچھُنّنِیا ॥
گہِ بھُجا لیِنے دئِیا کیِن٘ہ٘ہے پ٘ربھ ایک اگم اپارو ॥
بِنۄنّتِ نانک سدا نِرمل سچُ سبدُ رُنھ جھُنھکارو ॥੨॥
لفظی معنی:
تیہہ ۔ وہاں مراد صحبت و قربت پاکدامناں ۔ ونود ۔ خوشیاں وتماشے ۔ انحد۔ حڈ سے تجاور۔ جھنکارو۔ دھیمی آواز میں الہٰی سنگیت ۔ جیکارو ۔ فتح کی آوازیں۔ بھاویہہ۔اچھا لگتا ہے ۔ پیار کرتا ہے ۔ ہر پریم رس۔ الہٰی محبت کا لطف ۔ بھنیا۔ بھیگی ہوئی ۔ لابھ ۔ منافع۔ چری وچھونیا۔ دیرینہ جدائی پائے ہوئے ۔ گیہہ بھجاینی ۔ بازور پکڑا۔ سبد۔ سچا کلام۔ رن جھنکارو۔ دھیمی آواز سے بخوشی گاتے ہیں۔
ترجمہ:
وہاں مراد صحبت و قربت پاکدامنوں میں ہمیشہ ذہنی سکون خوشیوں کی ایک خاص رو جاری رہتی ہے ۔ خدا پاک دامن خدا رسیدہ نیک (سنتوں ) کی اشتراکیت میں حمدوثناہ خدا کو پیار اور اچھا لگتا ہے ۔ الہٰی پیار و محبت میں اس کے لطف و مزے سے بھیگے ہوئے ۔ خدا کے نام کا منافع کماتے ہیںا ور خودی مٹا لیتے ہیں ۔ اور خدا سے دیرینہ جدا ہوئے دوبارہ ملاپ ہوجاتا ہے ۔ انسانی رسائی سے بلند و بالا خدا سکا امدادی ہوجاتا ہے اور اپنا تا ہے ۔ نانک بگوئد ۔ ہمیشہ پاک اور سچا کلام کی رو خوشیوں سے بھری چلتی رہتی ہے ۔

سُنھِ ۄڈبھاگیِیا ہرِ انّم٘رِت بانھیِ رام ॥
جِن کءُ کرمِ لِکھیِ تِسُ رِدےَ سمانھیِ رام ॥
اکتھ کہانھیِ تِنیِ جانھیِ جِسُ آپِ پ٘ربھُ کِرپا کرے ॥
امرُ تھیِیا پھِرِ ن موُیا کلِ کلیسا دُکھ ہرے ॥
ہرِ سرنھِ پائیِ تجِ ن جائیِ پ٘ربھ پ٘ریِتِ منِ تنِ بھانھیِ ॥
بِنۄنّتِ نانک سدا گائیِئےَ پۄِت٘ر انّم٘رِت بانھیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
انمرت ۔ آبحیات۔ وہ پانی جو اخلاقی و روحانی زندگی عنایت کرتا ہے ۔ کرم ۔ بخشش۔ اکتھ ۔ جو بیان نہ ہو سکے ۔ تنی ۔ انہوں نے ۔ امرتھیا ۔ صدیوی ہوا۔ کل کلیسے ۔ عذاب و جھگڑے ۔ تج ۔ چھوڑ۔
ترجمہ:
اے بلند قسمت انسان الہٰی آب حیات کی مانند کلام سنیا کرؤ۔ یہ کلام اس کے دلمیں بستا ہے جس پر خود خدا کی کرم وعنایت ہوتی ہے ۔ یہ نا قابل بیان کلام کو وہی سمجھتا ہے جس پر خودخدا کی رحمت ہوتی ہے ۔ وہ صدیوی زندگی اور با اخلاق اور روحانی زندگی والا بن جاتا ہے اور اس کے عذاب اور جھگڑے مٹ جاتے ہیں۔ اسے سایہ خدا حاصل ہوجاتا ہے ۔ جو کبھی جدا نہیں ہوتا اسے الہٰی محبت پیارے لگنے لگ جاتی ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ اخلاقی و روحانی یا ذہنی زندگی عنایت کرنے والا کلام جس سے زندگی پاک ہوجاتی ہے ۔ ہمیشہ گائی جانی چاہیئے ۔

من تن گلتُ بھۓ کِچھُ کہنھُ ن جائیِ رام ॥
جِس تے اُپجِئڑا تِنِ لیِیا سمائیِ رام ॥
مِلِ ب٘رہم جوتیِ اوتِ پوتیِ اُدکُ اُدکِ سمائِیا ॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ ایکُ رۄِیا نہ دوُجا د٘رِسٹائِیا ॥
بنھِ ت٘رِنھِ ت٘رِبھۄنھِ پوُرِ پوُرن کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥
بِنۄنّتِ نانک آپِ جانھےَ جِنِ ایہ بنھت بنھائیِ ॥੪॥੨॥੫॥
لفظی معنی:
گللت ۔ گلستان ۔ مست ۔ محو۔ اپجیئڑا۔ پیدا ہوا۔ تن لیا سمائی ۔ اسی میں مدغم ہوا۔ اس نے اپنے آ پ میں ملالیا ۔ برہم جوتی ۔ الہٰی نور ۔ اوت پوتی ۔ تانے پیٹے کی مانند۔ ادک ۔ پانی ۔ جل تھ ل ۔ پانی اور زمین ۔ مئیل۔ خلا ۔ در سٹائیا۔ دکھائی دیا ۔ نظر آئیا ۔ بن ترن ۔ جنگل اور سبزہ زار۔ تربھون۔ تینوں عالم ۔ زمین ۔ زیر زمین اور خلا۔
ترجمہ:
دل و دماغ و جسم اس طرح سے محو ومجذوب ہو گئے جن کی بابت بیان کرنا محال ہی نہیں بیان سے باہر بھی ہے ۔ بس اتنا ہی کہا جا سکتا ہے ۔ کہ جس سے پیدا ہو اہے اس نے آپ میں مدغم کر لیا یا ملالیا ۔ تانے پیٹے کی مانند الہٰی نور اسطرح سے مدغم گھل مل گیا جس طرح سے پانی میں پانی مل جاتا ہے ۔ زمین و زیر زمین و خلا میں واحد خدا بستا ہے کوئی دوسرا نظر نہیں آتا۔ اسے جنگل میں ویرانے اور سنسان میں اور سبزہ زار میں موجوددکھائی پڑتا ہے جس کی قسمت بیان سے باہر ہے ۔ مراد اس کی روحانی ذہنی واخلاقی قدروقیمتبیان سے باہر ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ اس کی قدروقیمت وہی جانتا ہے ۔ جس نے یہ منصوبہ تیار کیا ہے ۔

بِہاگڑا مہلا ੫॥
کھوجت سنّت پھِرہِ پ٘ربھ پ٘رانھ ادھارے رام ॥
تانھُ تنُ کھیِن بھئِیا بِنُ مِلت پِیارے رام ॥
پ٘ربھ مِلہُ پِیارے مئِیا دھارے کرِ دئِیا لڑِ لاءِ لیِجیِئےَ ॥
دیہِ نامُ اپنا جپءُ سُیامیِ ہرِ درس پیکھے جیِجیِئےَ ॥
سمرتھ پوُرن سدا نِہچل اوُچ اگم اپارے ॥
بِنۄنّتِ نانک دھارِ کِرپا مِلہُ پ٘ران پِیارے ॥੧॥
لفظی معنی:
پران۔ زندگی ۔ ادھارے ۔ آسرے ۔ تان ۔ طاقت۔ تن کھین بھیا۔ جسم کمزور ہو گیا ۔ میا دھارے ۔ کرم عنایت فرمایئے ۔ لڑ۔ دامن۔ جپؤ۔ یاد رکروں ۔ درس۔ دیدار۔ پیکھے ۔ دیکھوں ۔ جیجیئے ۔ زندگی ملتی ہے ۔ سمرتھ پورن ۔ پوری پوگنا یا طاقت رکھنے کے قابل قابلیت ۔ سدا نہچل۔ ہمیشہ صدیوی ۔
ترجمہ:
خدا رسیدہ پاکدامن (سنت ) جستجو یا تلاش کرتے ہیں زندگی کے سہارے خدا کو کیونکہ الہٰی ملاپ کے بغیر ان کی جسمانی قوت کم ہوجاتی ہے ۔ پیارے خدا اپنی رحمت و کرم عنایت سے مجھے اپنا دامن پکڑاییئے اور اپنا نام یعنی سچ و حقیقت عنایت کیجیئے اور میرے آقا تجھے یاد کرؤں کیونکہ تیرے دیدار سے مجھے روحانی واخلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے ۔ نانک بگوید ۔ اے خدا رحمت وعنایت فرما کیونکہ ہے ۔ کیونکہ تمام طاقتوں سے مرقع ہے ہر جائی اور سب میں بسنے والا ہے صدیوی ہے سب سے بلند رتبے والا ہے ۔ بیشمار ہے اے مجھے میری زندگی سے پیارے عزیز مجھے اپنا ملاپ دیجیے ۔

جپ تپ برت کیِنے پیکھن کءُ چرنھا رام ॥
تپتِ ن کتہِ بُجھےَ بِنُ سُیامیِ سرنھا رام ॥
پ٘ربھ سرنھِ تیریِ کاٹِ بیریِ سنّسارُ ساگرُ تاریِئےَ ॥
اناتھ نِرگُنِ کچھُ ن جانا میرا گُنھُ ائُگنھُ ن بیِچاریِئےَ ॥
دیِن دئِیال گوپال پ٘ریِتم سمرتھ کارنھ کرنھا ॥
نانک چات٘رِک ہرِ بوُنّد ماگےَ جپِ جیِۄا ہرِ ہرِ چرنھا ॥੨॥
لفظی معنی:
تپت ۔ ذہنی بے چینی ۔ کتیہہ۔ کبھی ۔ سوآمی ۔س رنا۔ سایہ خدا۔ بیری ۔ ذہنی غلامی ۔ اناتھ ۔ ہستی جسکا مالک نہیں کوئی ۔ نرگن ۔ بے وصف۔ گوپال ۔ پروردگار۔ سمرتھ ۔ قابل تمام تر قوتوں کا مالک ۔ کارن ۔ سبب ۔ چاترک ۔ پپیہا۔ بوند۔ آسمانی قطرہ ۔
ترجمہ:
الہٰی سایہ و دیدار کے لئے ریاضت و عبادت و تپسیا اور ضبط نفس کیا مگر ذہنی کوفت کم نہ ہوئی بغیر سایہ خدا ۔ اے خدا تیرا سایہ ذہنی غلام ی کی زنجیریں کاٹ دیتا ہے اور اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عور بھی کر ا دیتا ہے ۔ مگر میں نیا سرا ہوں بے وصف ہوں لا علم ہوں اس لئے کسی قسم کے وصف اور بے وصف کا خیال نہ کرتاہوئے اے غریب پرور مالک کل عالم ہر قسم کی طاقتوں سے مرقع محافط عالم پپہے کی طرح نانک الہٰی رحمت کا قطرے کے قطرے کے لئے دعا خواہ ہے ۔ اور الہٰی نام کے لئے التماس و التجا ہے اور تجھ توجہ اور دھیان دینے سے روحانی وذہنی تسکین حاصل ہوتی ہے ۔

امِء سروۄرو پیِءُ ہرِ ہرِ ناما رام ॥
سنّتہ سنّگِ مِلےَ جپِ پوُرن کاما رام ॥
سبھ کام پوُرن دُکھ بِدیِرن ہرِ نِمکھ منہُ ن بیِسرےَ ॥
آننّد اندِنُ سدا ساچا سرب گُنھ جگدیِسرےَ ॥
اگنھت اوُچ اپار ٹھاکُر اگم جا کو دھاما ॥
بِنۄنّتِ نانک میریِ اِچھ پوُرن مِلے س٘ریِرنّگ راما ॥੩॥
لفظی معنی:
امیو سرؤ در۔ تالاب آب حیات ۔ ہر ناما ۔ الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت۔ پورن ۔ مکمل ۔ دکھ بدیرن ۔ عذاب مٹانے والا۔ نمکھ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے ۔ وسرے ۔ بھولے ۔ انند۔ سکون ۔ اندن ۔ ہر روز۔ سدا۔ ہمیشہ سرب گن ۔ ۔ سارے اوصاف ۔ جددیرے ۔ مالک عالم ۔ اگتن ۔ بیشمار ۔ اپار ۔ لا محدود۔ اگم ۔ انسانی رسائی سے بلند۔ دھاما۔ ٹھکانہ ۔ اچھ ۔ خواہش۔ سرئرنگ ۔ دولت ۔ کا پیارا ۔ راما۔ خدا۔
ترجمہ:
الہٰی نا م آب حیات کا تالاب ہے ۔ اسے نوش کیجیئے ۔ مگر یہ خدا رسیدہ پاکدامن سنتہوں کی صحت و قربت سے دستیاب ہوتا ہے ۔ اس کی ریاض و رغبت سے کا م پایہ تکمیل تک پہنتے ہیں وہ سب کے عذاب مٹانے والا صدیوی جس کے دل سے کبھی نہیں بھولتا وہ ہمیشہ صدیوی ذہنی و روحانی سکون پاتا ہے ۔ خدا تمام اوصاف کا مالک سب سے بلند رتبہ اعداد و شمار باہر اور کل علام کا مالک ہے ۔ جسکا ٹھکانہ انسانی رسائی و عقل و ہوش سے اوپر ہے نانک عرض گذارتا ہے کہ میری الہٰی ملا پ کی خواہش پوری ہوئی ۔

کئیِ کوٹِک جگ پھلا سُنھِ گاۄنہارے رام ॥
ہرِ ہرِ نامُ جپت کُل سگلے تارے رام ॥
ہرِ نامُ جپت سوہنّت پ٘رانھیِ تا کیِ مہِما کِت گنا ॥
ہرِ بِسرُ ناہیِ پ٘ران پِیارے چِتۄنّتِ درسنُ سد منا ॥
سُبھ دِۄس آۓ گہِ کنّٹھِ لاۓ پ٘ربھ اوُچ اگم اپارے ॥
بِنۄنّتِ نانک سپھلُ سبھُ کِچھُ پ٘ربھ مِلے اتِ پِیارے ॥੪॥੩॥੬॥
لفظی معنی:
کوٹک ۔ کروڑوں ۔ جگ ۔ لگیئہ ۔ پھل ۔ ثواب ۔ کل ۔ خاندان ۔ سوہنت ۔ شہرت پاتے ہیں۔ پرانی ۔ انسان۔ مہما۔ تعریف ۔ کت گنا۔ کتنی شمار کرؤں۔ وسر نا ہی ۔ نہ بھولے ۔ پران ۔ پیارے ۔ زندگی سے پیار ۔ چتورت درسن۔ دلمیں دیدار کی خواہش۔ سبھ ۔ا چھے ۔ بھلے ۔ گیہہ کنٹھ لائے ۔ پکڑ کر گلے لگائے ۔
ترجمہ:
الہٰی حمدوثناہ کرنے والے اور سننے والوں کو کروڑوں بگتوں کا پھل ملتا ہے الہٰی نام یعنی سچ وحقیقت کی ریاض سے سارا خاندان کامیابیاں حاصل کرتا ہے الہٰی حمدوثناہ سے انسان کی زندگی شاندار ہوجاتی ہے ۔ ان کی زندگی کا کیا ذکر کروں وہ ہمیشہ الہٰی دیدار کی خواہش رکھتے ہیں اے زندگی سے پیارے خدا تو میرےد ل سے بھولے ۔ ایسے انسانوں کی عظمت و قدر و قیمت کا کس طرح شمار کیا جائے ۔ بلند رتبہ جو انسانی عقل و ہوش او ر رسائی سے بلند و بالا ہے ۔ اپنے گلے لگاتا ہے اور ان کے زندگی کے حالات بہتر ہوجاتے ہیں۔ نانک عرض گذارتا ہے کہ جنہیں بیحد پیارے خدا کا ملاپ حاصل ہوجاتا ہے انہیںہر ایک کام میں کامیابی ملتی ہے ۔

بِہاگڑا مہلا ੫ چھنّت ॥
ان کاۓ راتڑِیا ۄاٹ دُہیلیِ رام ॥
پاپ کماۄدِیا تیرا کوءِ ن بیلیِ رام ॥
کوۓ ن بیلیِ ہوءِ تیرا سدا پچھوتاۄہے ॥
گُن گُپال ن جپہِ رسنا پھِرِ کدہُ سے دِہ آۄہے ॥
ترۄر ۄِچھُنّنے نہ پات جُڑتے جم مگِ گئُنُ اِکیلیِ ॥
بِنۄنّت نانک بِنُ نام ہرِ کے سدا پھِرت دُہیلیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ان ۔ دیگر ۔ کائے ۔کیوں۔ دائڑیا ۔ محو ومجذوب۔ واٹ ۔ راستہ ۔ دہیلی ۔ دشوار۔ بیلی ۔ دوست۔ گن گوپال ۔ الہٰی صفت صلاح ۔ کدہو ۔ کب ۔ ترور ۔ شجر ۔ درخت۔ وچھونے ۔ جدائی پائے ہوئے ۔ پات۔ پتے ۔ جسم مگ گون اکیلی ۔ موت کے راستے یہ جان اکیلی جائیگی ۔ دہیلی ۔ دشوار۔
ترجمہ:
دوسری دنیاوی نعمتوں میں محو ومجذوب انسان تیرا زندگی کا راستہ نہایت دشوار گذار ہے ۔ اے بد اعمال انسان تیرا دنیا میں کوئی دوست نہیں۔ جب تیرا کوئی نہ دوست ہوگا۔ تو پچھتائیگا۔ جب الہٰی حمدوثناہ نہ کریگا اب تو یہ زندگی کا یہ موقعہ دوبارہمیسر نہ ہوگا۔ جس طرح درخت سے جدا ہوئے ہوئے پتے دوار شاخ پر نہیں لگ سکتے اس طرح سے روحانی موت کے راستے پر انسان کو یہ راستہ اکیلے کو طے کرنا پڑتا ہے ۔ مرا د گناہوں کی سزا اسے اکیلے ہی بھگتی یا برداشت کرنی پڑتی ہے ۔ ناک عرض گذارتا ہے کہ الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت کے بغیر ہمیشہ دشواریوں میں بھٹکتی رہتی ہے ۔

توُنّ ۄلۄنّچ لوُکِ کرہِ سبھ جانھےَ جانھیِ رام ॥
لیکھا دھرم بھئِیا تِل پیِڑے گھانھیِ رام ॥
کِرت کمانھے دُکھ سہُ پرانھیِ انِک جونِ بھ٘رمائِیا ॥
مہا موہنیِ سنّگِ راتا رتن جنمُ گۄائِیا ॥
اِکسُ ہرِ کے نام باجھہُ آن کاج سِیانھیِ ॥
بِنۄنّتِ نانک لیکھُ لِکھِیا بھرمِ موہِ لُبھانھیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
بلونچ۔ دہوکا ۔ فریب۔ لوک ۔ چھپا کر۔ لیکھا۔ حساب۔ دھرم۔ فرض انسانی ۔ تل پیڑے گھانی ۔ توجیے کو لہو میں ۔ تیل کے لئے تل پیلے جاتے ہیں ۔ ایسے ہی گناہوں کی سخت سزا ملیگی ۔ کرت کمانے ۔ کئے ہوئے اعمال ۔ انک جون۔ بیشمار۔ رنگوں میں۔ مہما موہنی ۔ اپنی محبت مین گرفتار کرنے والی ۔ سنگ راتا۔ محو ومجذوب ۔ رتن جنم ۔ قیمتی زندگی ۔ آن کاج سیانی ۔ دوسرے کاموں میں عقلمند۔ لیکھ ۔ حساب۔ بھرم موہ لبھانی ۔ شک و شبہات اور محبت کے لالچ میں۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے انسان تو لوگوں سے اور خدا سے چھپا کر دہوکے اور فریب کرتا رہتا ہے مگر خدا تیرے ہر اعمال پر نظر رکھتا ہے اور سمجھتا ہے جب انسان کے فرائض و اعمال کا حساب ہوتا ہے تو خدا جیسے کو لہو میں تل پیلے جاتے ہیں۔ اس طرح سے خدا کئے ہوئے بد اعمالوں سخت سزا دیتا ہے ۔ اے انسان تجھے بھی کئے اعمالوں اور گناہوں کی سزا برداشت کر یگا ۔ اور تناسخ میں بھٹکے گا۔ دنیاوی نعتموں اور دلوت کی محبت میں گرفتار کرنے والی دو مائیا کی محبت میں قیمتی زندگی گذر جاتی ہے اور ضائع ہو جاتی ہے ایک الہٰی نام مراد سچ و حقیقت کے بغیر دوسرے کاموں کی دانشمند ی ہے ۔ نانک عرض گزارتا ہے اعمال کے حساب کے مطابق شک و شبہات اور دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار رہتاہے ۔

بیِچُ ن کوءِ کرے اک٘رِتگھنھُ ۄِچھُڑِ پئِیا ॥
آۓ کھرے کٹھِن جمکنّکرِ پکڑِ لئِیا ॥
پکڑے چلائِیا اپنھا کمائِیا مہا موہنیِ راتِیا ॥
گُن گوۄِنّد گُرمُکھِ ن جپِیا تپت تھنّم٘ہ٘ہ گلِ لاتِیا ॥
کام ک٘رودھِ اہنّکارِ موُٹھا کھوءِ گِیانُ پچھُتاپِیا ॥
بِنۄنّت نانک سنّجوگِ بھوُلا ہرِ جاپُ رسن ن جاپِیا ॥੩॥
لفظی معنی:
بیچ ۔ درمیان ۔ وچوہگری ۔ وکالت۔ اکرت گھن۔ نا شکر۔ احسان نہ ماننے والا۔ جم کنکر۔ بیرحم سخت دوت ۔ فرشتہ موت کے بیرحم خادموں نے ۔ اپنا کمائیا۔ اپنے کئے اعمال کے مطابق۔ راتیا۔ محو ومجذوب۔ گر مکھ ۔مرشد کے وسیلے سے ۔ تپت تھم گل لاتیا۔ دہکتے ستونوں سے باندھے گئے ۔ سخت اذیت دی گئی ۔ کام ۔ کرودھ اہنکار موٹھا۔ شہوت۔ غصہ اور تکبر کے دہوکے مین ۔ کھوئے گیان ۔ دانشمندی یا لاعلی کی وجہ سے ۔ اخلاقی اور روحانی سمجھ نہ ہونے کی وجہ سے ۔ سنجوگ ۔ ملاپ ۔ ہرجاپ ۔ الہٰی ریاض۔ رسن۔ زبان سے ۔
ترجمہ معہ تشریح::
نا شکر انسان جو کئے کا احسان نہیں سمجھتا اس کی وکالت یا د وچوہگیری نہیں کر سکتا ۔ اس لئے خدا سے دور قائم رہتی ہے ۔ آخر بیرحم فرشتہ موت کے خادم گرفتار کر لیتے ہیں اور اپنے کئے اعمالوں اور دنیاوی دولت کی محبت کی وجہ سے اپنے اعمال کی سزا پاتا ہے ۔ مرشد کے زیر سایہ رہ کر کبھی الہٰی حمدوثناہ نہ کی آخر دہکتی آگکے ستونوں سے باندھا گیا۔ شہوت ۔۔ غصہ اور تکبر یا غرور کے دہوکے اور لا علمی اور نا سمجھی کی وجہ سے پچھتانا پڑا ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ مندرجہ بالا برائیوں کی وجہ سے اور بھول میں اپنی زبان سے خدا کو اور خدا کے نام کو زبان پر نہ لائیا ۔

تُجھ بِنُ کو ناہیِ پ٘ربھ راکھنہارا رام ॥
پتِت اُدھارنھ ہرِ بِردُ تُمارا رام ॥
پتِت اُدھارن سرنِ سُیامیِ ک٘رِپا نِدھِ دئِیالا ॥
انّدھ کوُپ تے اُدھرُ کرتے سگل گھٹ پ٘رتِپالا ॥
سرنِ تیریِ کٹِ مہا بیڑیِ اِکُ نامُ دیہِ ادھارا ॥
بِنۄنّت نانک کر دےءِ راکھہُ گوبِنّد دیِن دئِیارا ॥੪॥
لفظی معنی:
راکھنہار۔ حفاظت کرنے والا۔ پتت۔ بد اخلاق روحانیت سے گر ے ہوئے ۔ روحانی طور پر پسماندہ ۔ ادھارن ۔ بچانے والے ۔ بردھ ۔ خاصیت ۔ خاصہ ۔ عادت۔ کر پاندھ ۔ رحمان الرحیم ۔ مہربانیوں کا خزانہ ۔ اندھ کو پ۔ اندھیرا کوآں۔ ادھ ۔ بچاو۔ سگل گھٹ ۔ سارے دلوں کو ۔ پرتپالا۔ پرورش کرنے والا۔ ادھار۔ آسرا۔ ر ۔ ہاتھ ۔ دیار ۔ مہربان۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے خدا تیرے بغیر برائیوں سے بچا نے والا کوئی نہیں۔ بد اخلاق اور بد کرداروں کو برایوں سے بچانا تیری قدیمی عادت ہے بدا خلاقوں و بد کرداروں کو بدیوں سے بچانے والے رحمان الرحیم رحمت کے خزانے سب کی پرورش کرنے والے مین تیرے زیر سایہ آئیا ہوں ۔ اپنی کرم وعنایت زندگی کے اندھے کوئیں سے بچا لو ۔ او ر زندگی کی غلامی ختم کر دو اور الہٰی نام کا سہارا دیجیئے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ یہ خدا غریبوں ناتوانوں پر رحم کرنے والے مجھے اپنے ہاتھ کی امداد سے زندگی کو غرقبا ہونے سے بچاؤ۔

سو دِنُ سپھلُ گنھِیا ہرِ پ٘ربھوُ مِلائِیا رام ॥
سبھِ سُکھ پرگٹِیا دُکھ دوُرِ پرائِیا رام ॥
سُکھ سہج اند بِنود سد ہیِ گُن گُپال نِت گائیِئےَ ॥
بھجُ سادھسنّگے مِلے رنّگے بہُڑِ جونِ ن دھائیِئےَ ॥
گہِ کنّٹھِ لاۓ سہجِ سُبھاۓ آدِ انّکُرُ آئِیا ॥
بِنۄنّت نانک آپِ مِلِیا بہُڑِ کتہوُ ن جائِیا ॥੫॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
گنیا۔ سمجھا ۔ سپھل۔ براور۔پھلدا ایک ۔ پرگٹیا ۔ ظا ہر ہوا ۔ دور پرائیا۔ دور ہوا ۔ سیج ۔ ذہنی سکون ۔ انند ونوے ۔ خوشیاں اور تماشے ۔ سدہی ۔ ہمیشہ ۔ گن گوپال۔ الہٰی صفت ۔ بھج سادھ سنگے ۔ صحبت و قربت پاکدامناں ۔ ملے رنگے ۔ پریم کے ساتھ ۔ بہوڑ ۔ دوبارہ ۔ جون نہ دھایئے ۔ تناسخ یا آواگو نہ آنا پڑے ۔ گیہہ۔ پکڑ ۔ کنٹھ۔ گللے ۔ آد۔ پہلا۔ آغاز۔ انکر۔ بیج کا پھوٹتا۔ کہو ۔ کہیں۔ دھیائیا ۔ بھٹکیاں۔
ترجمہ معہ تشریح::
خو ش قسمت ہے وہ دن جس دن الہٰی وسل ہوا۔ ہر طرح کے آرام و آسائش حاصل ہوئے اور عذاب مٹا آرام ذہنی سکون خوشیاں موج میلے ہمیشہ کے لئے الہٰی حمدوثناہ ہر روز کرنے سے اور پریم کے ملاپ دوبارہ تناسخ میں نہیں پڑنا پڑتا اور پہلا بیج پھوٹ پڑتا ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ خدا خود ملتا ہے اور کہین بھٹکنا نہیں پڑتا۔

بِہاگڑا مہلا ੫ چھنّت ॥
سُنہُ بیننّتیِیا سُیامیِ میرے رام ॥
کوٹِ اپ٘رادھ بھرے بھیِ تیرے چیرے رام ॥
دُکھ ہرن کِرپا کرن موہن کلِ کلیسہ بھنّجنا ॥
سرنِ تیریِ رکھِ لیہُ میریِ سرب مےَ نِرنّجنا ॥
سُنت پیکھت سنّگِ سبھ کےَ پ٘ربھ نیرہوُ تے نیرے ॥
ارداسِ نانک سُنِ سُیامیِ رکھِ لیہُ گھر کے چیرے ॥੧॥
لفظی معنی:
کوٹ اپرادھ ۔ کروڑوں گناہوں ۔ چیرے ۔ مرید ۔ دکھ ہرن ۔ عذاب مٹانے والا۔ کل کلیسہہ بھنبھنا ۔ عذاب مٹانے والا۔ سرب مے ۔ سب میں بسنے والا۔ نرنجنا ۔ بیداغ۔ سنت پیکھت ۔ سنتے ہوئے دیدار کرتے ہوئے ۔ نیر ہوتے نیرے ۔ نزدیک سے نزدیک۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے میرے آقا میری عرض سنیئے کہ کروڑوں گناہوں سے آلودہ اور ناپاک ہوگئے ہیں۔ ہم بھی تیرے خادم و مرید ہیں۔ اے عذاب مٹانے والے کرم وعنایت فرمانے والے دل کو اپنی محبت میں لانے والے ۔ عذاب اور جھگڑے مٹانے والے سب کے دل میں بس نے والے پاک خدا میں تیرے زیر سایہ آئیا ہوں میری عزت بچایئے ۔ اے خدا تو سنتا ہے دیکھتا ہے ۔ سب کا ساتھی اور نزدیک سے نزدیک ہے اے میرے آقا نانک کی عرض سن کر میں تیرے گھر کا خادم و مرید ہوں میری عزت بچاییئے ۔

توُ سمرتھُ سدا ہم دیِن بھیکھاریِ رام ॥
مائِیا موہِ مگنُ کڈھِ لیہُ مُراریِ رام ॥
لوبھِ موہِ بِکارِ بادھِئو انِک دوکھ کماۄنے ॥
الِپت بنّدھن رہت کرتا کیِیا اپنا پاۄنے ॥
کرِ انُگ٘رہُ پتِت پاۄن بہُ جونِ بھ٘رمتے ہاریِ ॥
بِنۄنّتِ نانک داسُ ہرِ کا پ٘ربھ جیِء پ٘ران ادھاریِ ॥੨॥
لفظی معنی:
دین ۔ غریب ۔ ناتواں بھیکھاری ۔ مانگنے والے ۔ مائیا موہ مگن ۔ دنیاوی دولت کی محبت میں مست ۔ مراری ۔ خدا۔ لوبھ ۔ موہ ۔ وکار۔ بادھیو لالچ ۔ دولت کی محبت۔ بدکاریوں کی گرفت میں۔ انک دوکھ ۔ گناہ۔ الپت ۔ بندھن ریت کرتا۔ بیلاگ بندشوں سے آزاد۔ کر انگریہہ ۔ رحمت فرما۔ کرتا ۔ کرنے والا۔ کار ساز ۔ کرتار ۔ پتت پاون ۔ بداخلاق ناپاکوں و بدکاریوں کو پاک بنانے والے ۔ بہو جون بھرمے ۔ تناسخ میں پڑ کر ۔ بھرمتے ہاری ۔ بھٹکن کر ماند ہوگئے ۔ داس ہر کا۔ الہٰی خادم ۔ جیئہ پرآن ادھاری ۔ زندگی اور سانسوں کے سہارے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تو سب طاقتیں رکھنے کی قوت والا ہے اور ہم غریب تیرے بھیک مانگنے والے بھکاری ہیں اور دولت کی محبت اور لالچ میں غرقاب ہیں مجھے اس سے آزاد کراؤ ۔ ہم بیشمار گناہ کرتے ہیں صرف واحد خدا ہے جو بیباق بیلاگ اور بندشوں اور غلامیوں سے آزاد ہے انسان کو اپنے کئے کی ساز و جزا بھگتی پڑتی ہے ۔ اے گناہگاروں و بدکاروں کو پاک بنانے والے خدا کرم و عنایت و رحمت فرما بیشمار زندگیوں میں بھٹکتے بھٹکتے ماند پڑ گئے ہیں لہذا آپ کا خادم نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ تو ہی زندگی کے لئے ایک سہارا اور آسرا ہے ۔

توُ سمرتھُ ۄڈا میریِ متِ تھوریِ رام ॥
پالہِ اکِرتگھنا پوُرن د٘رِسٹِ تیریِ رام ॥
اگادھِ بودھِ اپار کرتے موہِ نیِچُ کچھوُ ن جانا ॥
رتنُ تِیاگِ سنّگ٘رہن کئُڈیِ پسوُ نیِچُ اِیانا ॥
تِیاگِ چلتیِ مہا چنّچلِ دوکھ کرِ کرِ جوریِ ॥
نانک سرنِ سمرتھ سُیامیِ پیَج راکھہُ موریِ ॥੩॥
لفظی معنی:
پالیہہ ۔ پرورش کرتا ہے ۔ اکرت گھنا۔ کیے ہوئے کا شکر گذار نہ ہونے والے ۔ ناشکرے ۔ پورن درشٹ۔ مکمل نظر ۔ اگادھ ۔ بودھ اپار۔ انسانی عقل و ہوش سے اوپر جسکا شما رنہ ہو سکے ۔ لامحدود۔ کرتے ۔ کرتار ۔ کرنے والے ۔ کارساز۔ نیچ ۔ کمینے ۔ رتن ۔ قیمتی اشیا۔ تیاگ۔ چھوڑ کر ۔ چنچل ۔ چلے جان والی ۔ سنگرہن ۔ جوڑنے والی ۔ دوکھ ۔گناہ بھرے اعمال سے ۔ پیج ۔ عزت۔ سمرتھ ۔ قابل ۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے خدا تو بھاری قوتوں کا مالک ہے جب کہ میں ایک کم عقل انسان ۔ تو مکمل یکساں نظر رکھتا ہے کئے ہوئے کا احسان نہ ماننے والے نا شکروں کی بھی پرورش کرتا ہے ۔ تو انسانی عقل ہوش سے اوپر سمجھ رکھنے والا لا محدود کار سا ز کرتار میں نا سمجھ کمینہ اور کم عقل ہوں۔ ہیرے کی مانند قیمتی اشیا چھوڑ کر کوڈیاں اکھتی کر رہا ہوں۔ مویشی جیسا ہوں اور نادان ہوں جو چھوڑ کر چلی جاتی ہے گناہوں سے اکھٹی کی ہے ۔ اے نانک خدا سب طاقتوں والا مالک ہے میری عزت رکھو۔

جا تے ۄیِچھُڑِیا تِنِ آپِ مِلائِیا رام ॥
سادھوُ سنّگمے ہرِ گُنھ گائِیا رام ॥
گُنھ گاءِ گوۄِد سدا نیِکے کلِیانھ مےَ پرگٹ بھۓ ॥
سیجا سُہاۄیِ سنّگِ پ٘ربھ کےَ آپنھے پ٘ربھ کرِ لۓ ॥
چھوڈِ چِنّت اچِنّت ہوۓ بہُڑِ دوُکھُ ن پائِیا ॥
نانک درسنُ پیکھِ جیِۄے گوۄِنّد گُنھ نِدھِ گائِیا ॥੪॥੫॥੮॥
لفظی معنی:
سادہو سنگے ۔ پاکدامن کے ساتھ ۔ پاکدامن کی صحبت و قربت میں ۔ ہرگن۔ الہٰی اوصاف ۔ نیکے ۔ اچھے ۔ کلیان مے ۔ خوشحال بھرا ۔ پرگٹ۔ ظاہر۔ سیجا سہاوی پربھ سنگ۔ الہٰی ساتھ سے دل خوشنما و خوشحال ہوا۔ اپنے پربھ کر کئے ۔خدا نے اپنالیا ۔ چنت۔ فکر۔ اچنت ہوئے ۔ بیفکر ہوئے ۔ بہوڑ۔ دوبارہ ۔ گن ندھ ۔ اوصاف کا خزانہ ۔
ترجمہ معہ تشریح::
جو صحبت و قربت سبق پاکدامن ۔
ہر کہ صحبت و قربت پاکدامن میں صفت الہٰی کرتا ہے جس سے ہوا تھا جدا وہ خود ملاتا ہے ۔ الہٰی حمدوثناہ سے ظہور میں آجاتا ہے خوشحال خدا۔ الہٰی صحبت سے انسان کا د ل پر سکون خدا کر لیتا ہے ۔ خدا اسے اپنا ہے ۔ کرتے ہیں دیدار خدا سے زندگی روحانی واخلاقی پاتے ہیں اور دنیاوی فکر و تشویش سے نجات پاکر زہنی سکون وہ پاتے ہیں دوبار عذاب نہ انہیں ستاتا ہے ۔

بِہاگڑا مہلا ੫ چھنّت ॥
بولِ سُدھرمیِڑِیا مونِ کت دھاریِ رام ॥
توُ نیت٘ریِ دیکھِ چلِیا مائِیا بِئُہاریِ رام ॥
سنّگِ تیرےَ کچھُ ن چالےَ بِنا گوبِنّد ناما ॥
دیس ۄیس سُۄرن روُپا سگل اوُنھے کاما ॥
پُت٘ر کلت٘ر ن سنّگِ سوبھا ہست گھورِ ۄِکاریِ ॥
بِنۄنّت نانک بِنُ سادھسنّگم سبھ مِتھِیا سنّساریِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سدر بھڑیا ۔ خوش اخلاق۔ فرض شناش۔ نیک چلن ۔ مون ۔ خاموشی ۔ کت ۔ کیوں۔ مائیا بیوہاری ۔ دوتل کے کارنامے ۔ گوبند ناما۔ الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت ۔ ویس۔ ویس ۔ سورن ۔ روپا۔ ملک ۔ بناوٹ ۔ سونا ۔ چاندی ۔ سگل اونے ۔ سارے کالی ۔ بیکار۔ کاما۔ کام ۔ پتر کلتر۔ فرزند۔ بیٹا۔ عورت۔ سگن سوبھا ۔ شہرت و ساتھی ۔ ہست ۔ ہاتھی ۔ گھور ۔گھوڑے ۔ بن سادھ سنگم ۔ پاکدامن کے ساتھ یا ملاپ کے ۔ متھیا۔ جھوٹھے ۔ مت جانے والے ۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے فرض شناش خوش اخلاق کیوں خاموشی اپنا رکھی الہٰی صفت صلاح کر ۔ تو نے اپنی آنکھوں سے دنیاوی دولت کا کاروبار کرنے والا جاتے ہوئے دیکھا ہے ۔ اے انسان الہٰی نام سچ و حقیقت کے کچھ بھی سات جانے وال انہیں۔ ملک ۔ بناوٹ۔ سونا چاندی سارے کام بیفائدہ ہیں۔ عورت۔ فرزند۔ شہرت تمام برائیوں کی طرف لیجاتے ہیں۔ نانک عرض گذارتا ہے بغیر پاکدامن کے ساتھ یعنی صحبت و قربت کے تمام کوششیں بیکار ہیں۔

راجن کِءُ سوئِیا توُ نیِد بھرے جاگت کت ناہیِ رام ॥
مائِیا جھوُٹھُ رُدنُ کیتے بِللاہیِ رام ॥
بِللاہِ کیتے مہا موہن بِنُ نام ہرِ کے سُکھُ نہیِ ॥
سہس سِیانھپ اُپاۄ تھاکے جہ بھاۄت تہ جاہیِ ॥
آدِ انّتے مدھِ پوُرن سربت٘ر گھٹِ گھٹِ آہیِ ॥
بِنۄنّت نانک جِن سادھسنّگمُ سے پتِ سیتیِ گھرِ جاہیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
راجن ۔اے راجہ ۔ کت ۔ کیوں۔ جاگت۔ بیدار۔ رون ۔ رونا۔ کیتے ۔ کتنے ہی ۔ بللا ہے ۔ آہ وزاری ۔ بن نام ہر ۔ الہٰی نام کے بغیر مراد سچ وحقیقت کے ۔ سہس ۔ ہزاروں۔ سیانپ ۔ دانشمندی ۔ اپاو۔ کوشش۔ تھاکے ۔ ماند گئے ۔جیہہ بھاوت۔ جہاں چہاتا ہے ۔ تیہہ ۔ وہاں۔ آد۔ آغاز۔ ۔ انت۔ آخر۔ مدھ ۔ درمیان ۔ پورن ۔ مکمل ۔ سر بنر۔ سب میں ۔ گھٹ گھٹ۔ ہر دلمیں۔ سادھ سنگیم ۔ پاکدامن کاملاپ ۔ پت سیتی ۔ با عزت۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے شرف المخلوقات انسان کیوں غفلت کی نیند سو رہا ہے ۔ کیوں بیدار نہیں ہو رہا دنیاوی دولت کی محبت میں رو رہا ہے او رآہ وزاری کر رہا ہے ۔ کتنے ہی بیشمار انسان اس درلبا دنیاوی دولت کی خاطر آہ و زاری کرتے ہیں۔ الہٰی نام سچ وحقیقت کے آرام و آسائش کے نہیں ملتا ۔ ہزار دانشمندیوں اور ترود و جہد کے باوجود ماند پڑ جاتا ہے جیسی رضائے الہٰی ہوتی ہے وہی ہوتا ہے ۔ خدا ہمیشہ آغاز آخر اور درمیان سب میں ہر جا ہر دل میں بستا ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے کہ جنکا ملاپ پاکدامن سے وہ باعزت با وقار وصل الہٰی پاتے ہیں۔

نرپتِ جانھِ گ٘رہِئو سیۄک سِیانھے رام ॥
سرپر ۄیِچھُڑنھا موہے پچھُتانھے رام ॥
ہرِچنّدئُریِ دیکھِ بھوُلا کہا استھِتِ پائیِئےَ ॥
بِنُ نام ہرِ کے آن رچنا اہِلا جنمُ گۄائیِئےَ ॥
ہءُ ہءُ کرت ن ت٘رِسن بوُجھےَ نہ کاںم پوُرن گِیانے ॥
بِنۄنّتِ نانک بِنُ نام ہرِ کے کیتِیا پچھُتانے ॥੩॥
لفظی معنی:
ترپت۔ انسانوں کے حکرمان ۔ رجاہ ۔ جان ۔ سمجھ ۔ گر ہیو ۔ گھر میں۔ سیوک۔ خادم۔ سیانے ۔ دانشمند۔ سر پر ۔ ضرور۔ وچھڑنا۔ ۔ جدا ہنا ہے ۔ موہے ۔ محبت سے ۔ ہر چندردور ۔ سراب دہوکا دینے واا سبزہ زار ۔ استھت ۔ مستقل ٹحکانہ ۔ آن ۔ رچنا۔ دوسری بناوٹ۔ اہلا جنم ۔ قیمتی زندگی ۔ ہو ہو ۔ میں میں۔ خودی میں۔ ترشنا۔ خواہشات کی پیاس کا نم پورن ۔ خواہشات پوری ہوتی ہیں۔ کانم ۔ کامنا۔ گیان ۔ علم ۔
ترجمہ معہ تشریح::
حکمران راجہ اپنے خادموں کو دانشمند سمجھ کر حکمرانی میں حکمرانی کی گرفت میں آجاتا ہے ۔ مگر جدائی ضرورت ہے اس کی محبت میں پچھنانا پڑتا ہے ۔ سبزہ زار ۔ ہر چندوری ۔ گندھرب نگری ۔ سر آب وغیرہ ناموں سے شہور۔ یعنی انسان خلا میں خیالی شہر کے سے عالم کو دیکھ کر غلط راستہ اختیار کر لیتا ہے مگر مستقل صدیوی ٹھکانہ ملتا الہٰی نام سچ و حقیقت کے بغیر ساری بناوٹیں یہ نایاب قیمتی زندگی ضائع ہوجاتی ہے ۔ خودی اور اپنی برتی اور بلند کے لئے جہدو ترود سےد نیاوی دولت کی خواہشات نہیں مٹتی اور نہ ہی زندگی کا حقیقی مقصد حاصل ہوتا ہے ۔ اور اخلاقی و روحانی زندگی کی سمجھ بھی نہیں آتی ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ بغیر الہٰی نام سچ و حقیقت کے آخر اس دنیا سے پچھتاتے ہوئے چلے جاتے ہیں۔

دھارِ انُگ٘رہو اپنا کرِ لیِنا رام ॥
بھُجا گہِ کاڈھِ لیِئو سادھوُ سنّگُ دیِنا رام ॥
سادھسنّگمِ ہرِ ارادھے سگل کلمل دُکھ جلے ॥
مہا دھرم سُدان کِرِیا سنّگِ تیرےَ سے چلے ॥
رسنا ارادھےَ ایکُ سُیامیِ ہرِ نامِ منُ تنُ بھیِنا ॥
نانک جِس نو ہرِ مِلاۓ سو سرب گُنھ پربیِنا ॥੪॥੬॥੯॥
لفظی معنی:
دھارانگریہو ۔ کرم و عنایت کیجیئے ۔ بھجا گیہہ۔ بازو پکر کر ۔ سادہو سنگ ۔ پاکدامن کا ساتھ ۔ سادھ سنگم ہر ارادھے ۔ پاکدامن کی صحبت و ساتھ خدا کو یاد کرے ۔ سگل کلمل ۔ سارے ۔ گناہ ۔ دکھ ۔ عذاب۔ مہا درم۔ بھاری فرض۔ سدان۔ اچھے دان۔ کریا۔ اعملا۔ رسنا۔ زبان۔ ارادھے ۔ الہٰی نام سے دل و جان متاثر ہو جائے ۔ سرب گن پر مینا ۔ سارے اوصاف میں کامل ماہر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا اپنی رحمت سے مجھے اپنا بناتا ہے ۔ بازو سے پکڑ کر صحبت و ساتھ پاکدامن عنیات کرتا ہے اور دنایوی دولت کی محبت کے کوئیں سے نکالتا ہے ۔ پاکدامن کی صحبت میں ریاض و یاد الہٰی کی برکت سے تمام گناہ اور عذاب مٹ جاتے ہیں۔ سب سے اعلےا ور اول فڑض اور سب اچھی سخاوت کے اعمال انسان کا ساتھ دیتے ہیں۔ زبان سے واحد خدا کی ریاض اور الہٰی نام سے یعنی سچ وحقیقت سے دل و جان متاثر ہوجاتے ہیں۔ اے نانک جسے الہٰیملاپ حاصل ہو جاتا ہے اسے تمام اوصاف کی دانش اور مکمل سمجھ آجاتی ہے ۔

سلوک محلہ 3 ( وار کا مدعا و مقصد
1) جس انسان پر خدا کی کرم و عنایت ہوتی ہے ۔ اسے اپنی توصف و حمدوثناہ میں لگاتا ہے اور برائیوں وگناہوں کی ذلالت سے بچاتا ہے ۔
2) جسے الہٰی حمدو ثناہ کی نعمت مل جائے اس کی دنیاوی نعمتوں کی بھوک مٹ جاتی ہے ۔ ہر جگہ عظمت و حشمت و شہرت پاتا ہے
3) جو انسان الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے اس کے دل میں ذہن میں خوشیاں بس جاتی ہین۔ کوئی دوسرا اس کی برابری نہیں کر سکتا ۔ کیونکہ جس کی عبادت و بندگی کرتا ہے کوئی اسکا ثانی و شریک نہیں ہے لہذا عابد اسی کی مانند ہوجاتی ہے ۔
4) عابد کے دل میں تشویش و فکر نہیں رہتے ۔ نہ اسے متاثر کر سکتے ہیں خدا رسیدہ پاکدامن سچے ساتھیوںکی صحبت و قربت سے الہٰی اوصاف کے متعلق تبادلہ خیالات سے ذہنی خوشی حاصل ہوتی ہے ۔ اور دنیاوی نعمتوں کی بھوک مٹ جاتی ہے اور بندشیں ختم ہوجاتی ہیں۔
5) دنیاوی کھیل تماشے خدا خود ہی کرتا ہے اور جاندارو وں کو اپنی ازاد ر ضا مرضی سے چلاتا اور کام کرواتا ہے ۔ الہٰی صفت صلاح وہی کرتا ہے جس پر سچے مرشد کی رحمت ہے ۔
6) یہ بھی الہٰی کھیل ہے کہ کسی کی تمام عمر روزی روٹی کی تگ و دؤ میں گذاردیتا ہے ۔ مگر جس پر الہٰی کرم وعنایت ہوتی ہے وہ الہٰی رضا میں راضی رہتا ہے ۔
7) جس تمام قوتوں سے مالا مال خدا نے یہ عالم تعمیر کیا ہے ۔ اسے کسی کے مشورے کی ضرروت نہیں پڑی اسی نے ہی جانداروں کے لئے طریقے ایجاد کئے ہیں تاکہ انسان مرشد کے وسیلے سے خدا کی عبادت کریں۔
8) بہت سے انسان مذہبی کتابوں کے ذریعے گناہ و ثواب کے متعلق خیال آرائی کرتے رہتے ہیں مگر جن پر اس کی کرم و عنایت ہوتی ہے وہ اس سے درکنار رہ کر اس نا قابل بیان خدا کی حمدوثناہ کرتے رہتے ہیں۔
9) یہ دنیا ایک سمندر کی مانند سمجھو ۔ جسے سچا مرشد رہنما مل جاتا ہے جس کے بتائے ہوئے راستے پر انسان الہٰی صفت صلاح سے صحیح سلامت اس زندگی کے دنیاوی سمندر کو عبور کرکے زندگی کامیاب بنا لیتا ہے ۔
10) جس طرح پار سکے چھونے سے لوہا سونا ہوجات اہے ۔ عین اس طرح سے مرشد کی صحبت و قربت سے انسان برائیوں اور بد کاریوں سے بیباق ہوکر انسان خوش اخلاق اور روحانی پاکیزی حاصل کر لیتا ہے ۔
11) مرشد ایک استاد ہے اور اس کی صحبت قربت ایک مدرسہ یا سکول جس طرح سےسکو ل سے تعلیم حاصل کرکے عالم فاضل ہوجات اہے انسان اسطرح مرید مرشد روحانی اور اخلاقی طور پر انسان پاک ہوجاتا ہے ۔
12) بہت سے انسان دیوی دیوتاؤن کی پرستش کرتے ہیں۔ بہت سے مذہبی کتابوں کے مطالعے میں وقت صرف کرتے ہیں۔ بہت سے جنگلوں میں تلا ش کرتے ہیں مگ حقیقتاً مرشد کے وسیلے سے خدا جو ہر دل میں بستا ہے اس کے ملاپ کے لئے ریاض ہی بہترین راستہ ہے ۔
13) الہٰی دربارمیں ہمیشہ انصاف ہوتا ہے وہاں ذات پات اوچ نیچ کا سوال نہیں سار ے انسان برابر ہیں سب کے لئے ان کے اعمال و کردار کی مطابق سزا و چزا ملتی ہے ۔
14) بہت سے اڑسٹھ زیارت گاہوں کی زیارت کرتے ہیں کار ثواب و سخاوت برتتے ہیں مگر بار گاہ الہٰی میں قدرو منزلت و ہی پات اہے جو مرشد کی صحبت و قربت میں رہ کرسچ و حقیقت کی برکت سے بدکاریوں اور برائیوں سے بچتا ہے ۔
15) اس عالم کو سمجھو ایک باغ ہے جسمیں تمام جاندار بوٹے اور پودے ہیں اور خدا خود ان پودوں کو لگانے والا مالی ہے ۔ اور خود ہی ان کی رکھوالی اور پرورش کرنے وال اہے مگر اس کی عظمت یہ ہے کہ اسے ذرہ بھر بھی لالچ نہیں۔
16) خدا کو کوئی محتاجی یا لالچی کسی جاندار کو ہو بھی کیوں اور کیسے؟ یہ تمام جاندار اسی کے پیدا کردہ اور اسی کا دیا ہوا کھاتے ہیں لہذا الہٰی صفت صلاح سے الہٰی کو فائدہ وہتا ہے ۔ ایک تو انہیں کسی کی محتاجی نہیں رہتی دوسرے دل سے میں میر ی جاتی رہتی ہے ۔
17) جس انسان پر مرہبان ہوکر مرشد سے ملاتا ہے اسے الہٰی یاد میں لگاتا ہے جس کی برکت و عنایت سے وہ برائیوں او ر بدکاریوں سے بچتا ہے اور باعزت و حشمت زندگی جیتا ہے اور تناسخ سے بچ جاتاہے ۔
18) خدا ایک سمندر کی مانند ہے جو ایک تصور ہے حقیقت نہیں تاہم سمندر کی مانند ہے یہ کتنا گہرا اور وسعت والا ہے وہ خو دہی جانتا ہے خو دہی دنایوی دولت پیدا کرکے خود ہی اس سے بیباق اور بیلاگ ہے لہذا اس عالم کے وجودمیںلانے سے پہلے وہ کیا اور کس حالت میں تھا وہ خو دہی جانتا ہے۔
19) الہٰی عظمت بیان سے باہر ہے اس نے طرح طرح کی ایسی بناوٹ بنائی ہے کہ خودی کی وجہ سے ہر ایک اپنے آپ کو دانشمند چالاک سمجھتا ہے اور اپنی اپنی دھن میں محو ہے ۔ اور دوسروں نصیحتیں دے رہا ہے ۔
20) مگر دنیا میں حقیقتاً منافع انہوں نے کمائیا ہے جو سچ اور حقیقت کو دل میں بساتے اور یاد رکھتے ہیں انہیں ذہنی اور روحانی خوراک ہے ان کے لئے یہ اس لئے دنیا کی دوسری نعمتوں کی بھوک مٹ جاتی ہے وہ ہی پاکدامن خدا رسیدہ اور سنت یا ولی اللہ ہیں۔
21) یہ عالم خدا کا خود پیدا کردہ ہے جب کہ اس سے پہلے بے حس و حرکت اور سکتے کی حالت میں تھا گو اس کے بارے وہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کیا تھا ۔ مگرا اب اس میں بھانت بھانت طرح طرح کے جاندار ہیں کوئی طارق الدنیا کہلاتا ہے کوئی خانہ دار مگر سب کا سہارا اور آسرا خدا ہے لہذا اس کے در سے انکساری عاجزی اور صحبت و قربت پاکدامنی اور پاکدامنوں کے لئے خدا سے دعا کرنی چاہیے ۔
خلاصہ :
اس عالم میں برائیوں اور بد کاریوں کے مدو جزر سے صرف الہٰی حمدو ثناہ ہی بچا سکتی ہے ۔ دوسری دیو ی دیوتاؤں کی پرستش جنگل میں رہائش گوشہ نشینی ، زیارت گاہوں کی زیارت یا مذہبی رسومات ذہنی و روحانی سکون میں امدادی نہیں ہو سکتے ۔ الہٰی صلاح سے انسان کے دل سے محتاجی دست نگر اور خویشتا مٹتی ہے انسان کے لئے حقیقی مناگع بخش ہی الہٰی حمدوثناہ ہے ۔
وار کی بناوٹ :
یہ وار گرو رامداس کی مبار ذہن وزبان کی اختراح ہے اسمیں 21 پوڑیاں ہیں بار بویں پوڑی کے علاوہ باقی ہر ایک پوڑی کے ساتھ 2 سلوک ہیں۔ صرف بارہویں پوڑی کے ساتھ تین سلوک ہیں۔ سلوکوں کا میزان 43 ہے سلوک محلہ 3-33م سلوک محلہ 4-2 سلوک محلہ 1-5 سلوک محلہ 5-2 کل میزان 42 سلوک کبیر جی 1 کل 43

بِہاگڑے کیِ ۄار مہلا ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سلوک مਃ੩॥
گُر سیۄا تے سُکھُ پائیِئےَ ہور تھےَ سُکھُ ن بھالِ ॥
گُر کےَ سبدِ منُ بھیدیِئےَ سدا ۄسےَ ہرِ نالِ ॥
نانک نامُ تِنا کءُ مِلےَ جِن ہرِ ۄیکھےَ ندرِ نِہالِ ॥੧॥
لفظی معنی:
گرسیو ۔ خدمت مرشد ۔ ہورتھے ۔ دوسرے کسی سے ۔ من بھیدے ۔ دل میں بسائیں۔ ہر دیکھے ندر نہال۔ خدا جسے رحمت بھری نظروں سے دیکھتا ہے ۔
ترجمہ :
اے انسان خدمت مرشد سے آرام ملتا کسید وسری جہگ تلاش نہ کر ۔ ہدایت یا کلام مرشد یمں دل لگاؤ خدا ہمیشہ تمہارے ساتھ بستا ہے ۔ اے نانک۔ نام یعنی سچ و حقیقت ان کو نصیب ہوتی ہے جن پر الہٰی نظر عنایت و شفقت ہوتی ہے ۔

مਃ੩॥
سِپھتِ کھجانا بکھس ہےَ جِسُ بکھسےَ سو کھرچےَ کھاءِ ॥
ستِگُر بِنُ ہتھِ ن آۄئیِ سبھ تھکے کرم کماءِ ॥
نانک منمُکھُ جگتُ دھنہیِنھُ ہےَ اگےَ بھُکھا کِ کھاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
صفت۔ حمد ۔ تریف ۔ بخش۔ بخشش ۔ عنایت ۔ کرم ۔ اعمال ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ خودی پسند ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی حمدوثناہ کا خزانہ الہٰی بخشش ہے جسے عنایت کرتا ہے وہی تصرف میں لاتا ہے جو سچے مرشد کے بغیر حاصل نہیں ہوتا اس لئے بہت سے کوشش کرتے کرتے ماند پڑ گئے ۔ اے نانک ۔ اپنے من کا غلام عالم اس دولت سے خالی ہے مراد اس زندگی کے بعد کیسے نصیب ہوگا۔

پئُڑیِ ॥
سبھ تیریِ توُ سبھس دا سبھ تُدھُ اُپائِیا ॥
سبھنا ۄِچِ توُ ۄرتدا توُ سبھنیِ دھِیائِیا ॥
تِس دیِ توُ بھگتِ تھاءِ پائِہِ جو تُدھُ منِ بھائِیا ॥
جو ہرِ پ٘ربھ بھاۄےَ سو تھیِئےَ سبھِ کرنِ تیرا کرائِیا ॥
سلاہِہُ ہرِ سبھنا تے ۄڈا جو سنّت جناں کیِ پیَج رکھدا آئِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
تھائے ۔ قبول ۔ ٹھکانے ۔ منظور۔ من بھائیا۔ جو تیرے دل کو پیارا لگا۔ تھیئے ۔ ہوتا ہے ۔ صلاحیو ۔ تعریف کرؤ۔ پیج ۔ عزت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے خدا سارا عالم تیرا ہے اور تو سب کا ہےا ور سارے تیرے پیدا کئے ہوئے ہیں۔ تو سب میں بستا ہے اور سارے تجھے یاد کرتے ہیں تو اس کی خدمت و ریاضت اور پیار قبول کرتا ہے جو تجھے پیار لگتا ہے ۔ جو تو چاہتا ہے وہی ہوتا ہے اور سب تیرے کرائے کرم کرتے ہیں ۔ اس کی صفت صلاح جو سب سے عظیم ہے جو پاکدامن خدا رسیدہ ( سنتوں ) کی عزت بچاتا آئیا ہے ۔

سلوک مਃ੩॥
نانک گِیانیِ جگُ جیِتا جگِ جیِتا سبھُ کوءِ ॥
نامے کارج سِدھِ ہےَ سہجے ہوءِ سُ ہوءِ ॥
گُرمتِ متِ اچلُ ہےَ چلاءِ ن سکےَ کوءِ ॥
بھگتا کا ہرِ انّگیِکارُ کرے کارجُ سُہاۄا ہوءِ ॥
منمُکھ موُلہُ بھُلائِئنُ ۄِچِ لبُ لوبھُ اہنّکارُ ॥
جھگڑا کردِیا اندِنُ گُدرےَ سبدِ ن کرےَ ۄیِچارُ ॥
سُدھِ متِ کرتےَ ہِرِ لئیِ بولنِ سبھُ ۄِکارُ ॥
دِتےَ کِتےَ ن سنّتوکھیِئنِ انّترِ ت٘رِسنا بہُتُ اگ٘ز٘زانُ انّدھارُ ॥
نانک منمُکھا نالہُ تُٹیِیا بھلیِ جِنا مائِیا موہِ پِیارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
گیانی ۔ دانشمند ۔ سمجھدار۔ عاقل۔ نامے ۔ نام سے ۔ سچ و حقیقت اپنا کر ۔ گرمت ۔ سبق مرشد کی مطابق سمجھ ۔ اچل ۔ پائیدار ۔ چلائے ۔ رد ۔ بدل ۔ انکیکار ۔ ساتھی ۔ سہارو ۔ اچھا۔ منمکھ مولہو ۔ بھلائن ۔ مریدان من کو خدا نے آغاز سے ہی بنیادی طور پر بھول میں ڈال رکھا ہے ۔ لب ۔ دنیاوی محبت ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ اہنکار ۔ غرور۔ تکبر ۔ اندن گدرے ۔ روز بحث مباحثے میں گذرتے ہیں۔ سبد ۔ کلام ۔ نصیحت ۔ سبق ۔ سدھ مت ۔ ٹھیک سمجھ ۔ ہر لئی ۔ نکا لی ۔ وکار۔ فضول۔ سنتوکھئن۔ صبر ںنہیں کرتے ۔ ترشنا۔ پیاس ۔ بھو۔ اگھان اندھار۔ اندھیراو جہالت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک ۔ با علم عالم انسان دنیا پر فتوحات حاصل کر لیتا ہے ۔ دنیا نے سب پر فتح حاصل کر لی ۔ مگر زندگی کے کام کاروبار نام یعنی سچ و حقیقت سے سنورتے اور درست ہوتے ہیں۔ اسے ایسے معلوم ہونے لگتا ہے کہ جو ہو رہا ہے ٹھیک ہو رہا ہے ۔ اور الہٰی رضا میں ہو رہا ہے ۔ سبق مرشد پر عمل کرنے سے سمجھ مستقل ہو جاتی ہے کوئی اس میں لرزش پیدا نہیں کر سکتا نہ بد لاؤ لا سکتا ہے ۔ عابدان الہٰی و رضا کاروں کا خدا ساتھ دیتا ہے جس سے کام درست ہوجاتے ہیں۔ مریدان من بالکل ہی آغاز سے بھول میں ڈالے ہوئے ہیں۔ ان کا ہر روز دنیاوی محبت اور لالچ میں گذرتا ہے اور غرور و تکبر میں گذرتا ہے ۔ سبق مرشد کی بابت سوچتے تک نہیں ۔ خدا نے عقل و ہوش ختم کر دی ہے وہ ہمیشہ غلط اور فضول بکواس کرتے ہیں۔ دنیاوی نعمتوں کے حصول کے باوجود صبر نہیں کرتے ان کے دل میں بھاری خواہشات کی بھوک اور جہالت و لا علمی کا اندھیرا ہے ۔ اے نانک۔ ایسے خودی پسندوں سے رشتہ ٹوٹا ہوا ہونا ہی اچا ہے کیونکہ انہیں تو صرف دولت سے محبت ہے ۔

مਃ੩॥
تِن٘ہ٘ہ بھءُ سنّسا کِیا کرے جِن ستِگُرُ سِرِ کرتارُ ॥
دھُرِ تِن کیِ پیَج رکھدا آپے رکھنھہارُ ॥
مِلِ پ٘ریِتم سُکھُ پائِیا سچےَ سبدِ ۄیِچارِ ॥
نانک سُکھداتا سیۄِیا آپے پرکھنھہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
تن ۔ انہیں۔ بھو ۔ خوف۔ سنسا۔ فکر تشویش۔ سر ۔ سر پر امدادی ۔ دھر ۔ شروع۔ آغاز۔ پیج ۔ عزت۔ وقار۔ رکھنہار۔ جس میں رکھنے کی توفیق ہے ۔ سبد وچار۔ سچے کالم کی سمجھ و سوچ سے ۔ سکھداتا ۔ سکھ یا آرام پہنچانے والا۔ سیویا ۔ خدمت کی ۔ پرکھنہار۔ جانچ کی توفیق رکھنے والا ۔ سبد وچار۔ سچے کلام کو سمجھ کر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جن کا امدادی ہو خود خدا اور سچا مرشد تو انہیں خوف و فکر کس بات کا ۔ آغاز عالم اور پہلے سے ہی عزت و وقار کا محافظ ہے خود خدا۔ اس کے ملاپ و سچے کلام کو سوچ سمجھ کر سکھ ملنا ہے ۔ نانک نے آرام پہنچانے والے کی جو آرام کی نعمت عنایت کرتا ہے اس کی خدمت و ریاضت کی جو خود ہی پہچان کرنے والا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
جیِء جنّت سبھِ تیرِیا توُ سبھنا راسِ ॥
جِس نو توُ دیہِ تِسُ سبھُ کِچھُ مِلےَ کوئیِ ہورُ سریِکُ ناہیِ تُدھُ پاسِ ॥
توُ اِکو داتا سبھس دا ہرِ پہِ ارداسِ ॥
جِس دیِ تُدھُ بھاۄےَ تِس دیِ توُ منّنِ لیَہِ سو جنُ ساباسِ ॥
سبھُ تیرا چوجُ ۄرتدا دُکھُ سُکھُ تُدھُ پاسِ ॥੨॥
لفظی معنی:
راس۔ سرمایہ ۔ سریک۔ ثانی ۔ برابر۔ ارداس۔ گذارش ۔ عرض۔ چوج ۔ کھیل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا۔ سارے جاندار تیرا اثاثہ اور ملکیت ہیں ارو تو سب کا سرمایہ۔ جسے تو دیتا ہے اسے سب کچھ ملتا ہے تیرا دوسرا کوئی ثانی نہیں۔ تو سب کا سب کے لئے واحد سخی ہے ۔ اور تیراے پاس عرض و گذارش ہے ۔ جس کی عرضداشت اچھی لگتی ہے ۔ اسے منظور کر لیتا ہے شاباش پاتا ہے ۔ تیری خوشنودی حاصل کر تا ہے ۔ یہ سارا دنیاوی کھیل تیرا کیا ہو رہا ہے سارے عذاب و آرام و آسائش کا تو ہی مالک ہے ۔

سلوک مਃ੩॥
گُرمُکھِ سچےَ بھاۄدے درِ سچےَ سچِیار ॥
ساجن منِ آننّدُ ہےَ گُر کا سبدُ ۄیِچار ॥
انّترِ سبدُ ۄسائِیا دُکھُ کٹِیا چاننھُ کیِیا کرتارِ ॥
نانک رکھنھہارا رکھسیِ آپنھیِ کِرپا دھارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
گور مکھ ۔ مرید مرشد۔ مرشد کے سبق یا ہدایت پر چلنے ولاے ۔ سچے ۔ سچے خدا۔ بھاودے ۔ پیارے لگتے ہیں یا پیارے ہیں۔ سچیار ۔ خوش اخلاق۔ نیک چال چلنے والے ۔ ساجن ۔ دوست۔ مریدان مرشد دوستوں کے ۔ آنند ۔ سکون ۔ چانن ۔ ذہنی روشنی علم کی ۔ رکھنہار۔ جس میں حفاظت کی توفیق ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مریدان مرشد سچے خدا کے پیارے ہیں سچے خدا کے در پر نیک چلن اور حقیقت پرست سمجھے جاتے ہیں۔ مریدان مرشد دوستوں کے دل میں سکون بستا ہےا ور وہ کلام مرشد کو سمجھتے اور خیال آرائی کرتے ہیں۔ انہوں نے کلام مرشد سبق مرشد دل میں بسائیا ہوا ہے ۔ کارساز کرتار نے ان کے عذاب مٹا کر ان کے ذہن و روحن عقل و دانشمند ی سے روشن کر رکھے ہیں۔ اے نانک۔ خدا جس میں حفاظت کی توفیق ہے اپنی کرم و عنایت سے ان کی حفاظت کرتا ہے ۔

مਃ੩॥
گُر کیِ سیۄا چاکریِ بھےَ رچِ کار کماءِ ॥
جیہا سیۄےَ تیہو ہوۄےَ جے چلےَ تِسےَ رجاءِ ॥
نانک سبھُ کِچھُ آپِ ہےَ اۄرُ ن دوُجیِ جاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
بھے رچ ۔ خوف زدہ ۔ جیہاسیوے ۔ جیسی خدمت کرو گے ۔ تیہو ہووے ۔ ویسے ہی ہوگا۔ تسے رضائے ۔ اس کی رضا یا مرضی کے مطابق۔ دوجی جائے ۔ دوسری جگہ ۔
ترجہم:
جو انسان الہٰی خوف رکھ کر مرشر کی بتائی ہوئی خدمت اور کار کریگا اور الہٰی ضا میں رہ کر جیسی خدمت کریگا ویسا ہی ہو جائیگا ۔ اے نانک۔ ایسے انسان کو ہر چیز خدا دکھائی دیتی ہے اس کے علاوہ کوئی دوسرا دکاھئی نہیں دیتا نہ کوئی اس کےعلاوہ دوسری جگہ دکھائی دیتی ہے ۔

پئُڑیِ ॥
تیریِ ۄڈِیائیِ توُہےَ جانھدا تُدھُ جیۄڈُ اۄرُ ن کوئیِ ॥
تُدھُ جیۄڈُ ہورُ سریِکُ ہوۄےَ تا آکھیِئےَ تُدھُ جیۄڈُ توُہےَ ہوئیِ ॥
جِنِ توُ سیۄِیا تِنِ سُکھُ پائِیا ہورُ تِس دیِ ریِس کرے کِیا کوئیِ ॥
توُ بھنّننھ گھڑنھ سمرتھُ داتارُ ہہِ تُدھُ اگےَ منّگنھ نو ہتھ جوڑِ کھلیِ سبھ ہوئیِ ॥
تُدھُ جیۄڈُ داتارُ مےَ کوئیِ ندرِ ن آۄئیِ تُدھُ سبھسےَ نو دانُ دِتا کھنّڈیِ ۄربھنّڈیِ پاتالیِ پُرئیِ سبھ لوئیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
جیوؤ۔ اتنا بڑا۔ سمرتھ ۔ توفیق والا۔ داتار۔ سخی ۔ دینے والا۔ ندر۔ زیر نظر۔ کھنڈی در بھنڈی ۔ دنیا کے ہر حصے میں۔ سب لوئی ۔ سارے لوگوں کو ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرا عظمت و سعت و بلندی تو ہی سمجھتا ہے تیرے جتنا بڑا دوسرا کوئی نہیں۔ تیرے جتنا بلند عظمت تیرا کوئی ثانہ ہو تب کہیں تیرے جتنا بلند عظمت تو ہی ہے ۔ جس نے بھی تیرے خدمت دریاضت کی ہے اس نے آرام و آسائش حاصل کیا ہے دوسرا کوئی اس کی برابری کیا کر سکتا ہے ۔ تو بنانے اور وگاڑنے کی کی توفیق رکھتا ہے اور تو تمام نعمتیں بخشنے والی سخی اور داتا ہے سارے عالم کے جاندار تیرے آگے بھیک مانگھنے کے لئے ہاتھ باندھے اور پھیلائے گھڑے ہیں ۔ تیرے جتنا بھاری سخی مجھے کوئی نہیں نہیں آتا تو اس عالم کے ہر حصے غرض یہ کہ کل عالم کو اور تمام جانداروں نعمتیں بخشتا ہے ۔

سلوک مਃ੩॥
منِ پرتیِتِ ن آئیِیا سہجِ ن لگو بھاءُ ॥
سبدےَ سادُ ن پائِئو منہٹھِ کِیا گُنھ گاءِ ॥
نانک آئِیا سو پرۄانھُ ہےَ جِ گُرمُکھِ سچِ سماءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
پرتیت ۔ یقین ۔ سہج ۔ ذہنی سوکن ۔ بھاؤ۔ پیار۔ سبدے ۔ کلام کا ۔ ساد۔ لطف۔ مزہ ۔ من ہٹھ ۔ دلی ضد۔ پروان ۔ منظور۔ قبول۔ گومرکھ سچ ۔ مرشد کے وسیلے سے حقیقت و اصلیت ۔ سمائے ۔ محو ومجذوب۔
ترجمہ معہ تشریح:
دل میں یقین نہیں ذہن میں سکون نہیں اور نہ اس سے پریم پیار ہے نہ سبق و کلام کا لطف و مزہ ہے تو دلی ضد سے الہٰی حمدوثناہ بے معنی ہے ۔ اے نانک اس جہان میں اسی کا پیدا ہونا بارگاہ الہٰی میں منظور اور قبول ہوتا ہے جو مرشد کے وسیلے سے سچ حقیقت اور خدا میں محو ومجذوب ہوجائے ۔

مਃ੩॥
آپنھا آپُ ن پچھانھےَ موُڑا اۄرا آکھِ دُکھاۓ ॥
مُنّڈھےَ دیِ کھسلتِ ن گئیِیا انّدھے ۄِچھُڑِ چوٹا کھاۓ ॥
ستِگُر کےَ بھےَ بھنّنِ ن گھڑِئو رہےَ انّکِ سماۓ ॥
اندِنُ سہسا کدے ن چوُکےَ بِنُ سبدےَ دُکھُ پاۓ ॥
کامُ ک٘رودھُ لوبھُ انّترِ سبلا نِت دھنّدھا کرت ۄِہاۓ ॥
چرنھ کر دیکھت سُنھِ تھکے دِہ مُکے نیڑےَ آۓ ॥
سچا نامُ ن لگو میِٹھا جِتُ نامِ نۄ نِدھِ پاۓ ॥
جیِۄتُ مرےَ مرےَ پھُنِ جیِۄےَ تاں موکھنّترُ پاۓ ॥
دھُرِ کرمُ ن پائِئو پرانھیِ ۄِنھُ کرما کِیا پاۓ ॥
گُر کا سبدُ سمالِ توُ موُڑے گتِ متِ سبدے پاۓ ॥
نانک ستِگُرُ تد ہیِ پاۓ جاں ۄِچہُ آپُ گۄاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:
موڑھا ۔ مورکھ ۔ جاہل۔ دکھائے ۔ عذاب پہنچاتا ہے ۔ منڈھے ۔ شروع۔ آغاز ۔ خصلت ۔ عادت۔ وچھڑ۔ جدائی پاکر۔ چوٹا ۔ سزا۔ ستگر کے بھے ۔ سچے مرشد کے خوف سے ۔ بھن نہ گھڑیو ۔ اپنے عادات کی درستی نہ کی ۔ نہ سوار ۔ انک سمائے ۔ گو میں محو ومجذوب رہے ۔ اندن ۔ ہر روز۔ سہسا۔ فکر۔ تشویش ۔ چوکے ۔ ختم ہوتا ہے ۔ کام شہوت ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ لوبھ ۔لالچ ۔ انتر سبلا۔ دل میں پر زور ہے ۔ دھندا ۔ کاروبار۔ چرن ۔ پاؤں ۔ کر ۔ ہاتھ ۔ دیکھت (سنت ) سن ۔ دیکھتے اور سنتے ۔ دیہہ مکے ۔ عمرختم ہوئی ۔ نیڑے آئے ۔ موت نزدیک آگئی ۔ سچا نام ۔ خدا کا سچا نام ۔ سچ وحقیقت ۔ نوندھ ۔ دنیا کے آرام آسائش کے نو خزانے ۔ جیوت مرے ۔ دوران حیات موت۔ اپنے آپ کا تیاگ ۔ فن ۔ دوبارہ ۔ موکھنتر۔ ذہنی غلامی سے نجات۔ آزاد نظریہ ۔ دھر ۔ الہٰی در سے ۔ کرم بخشش۔ گت مت سبدے پائے ۔ روحانی حالت و سمجھ کلام سے ملتی ہے ۔ آپ ۔ خویش پن۔ خودی۔
ترجمہ معہ تشریح:
نادان جاہل انسان اپنے خوئش کر دار کی پہچان نہیں کرتا اور دوسروں کو کہہ کہ عذاب پہنچاتا ہے ۔ اپنی پہلی عادات نہیں بدلتا ذہنی اندھا جدائی میں عذاب پاتا ہے ۔ سچے مرشد کے خوف سے پہلی عادات نہیں بدلتا اور سنوارتا درست کرتا تاکہ الہٰی گود میں محو ومجذوب رہے ۔ کبھی بھی اس کی تشویش و فکر مندی ختم نہیں ہوتی بغیر سبق و کلام کے عذاب پاتا ہے ۔ شہوت غصہ لالچ دل میں زور سے ہے ہمیشہ دنیاوی کاروبار میں عمر گذرتی ہے پاوں چلنے ہاتھ کام کرتے نگاہ دیکھتے کان سنتے ماند پڑ گئے ہیں۔ عمر گذرگئی موت نزدیک آگئی خدا کاسچا نام سچ و حقیقت سے پیار نہ کیا جس نام سے دنیاوی نو خزانے ملتے ہیں۔ دوران حیات دنیاوی جھنجھٹوں اور جھمیلوں سے آزاد اور بے نیاز ہوکر روحانی اور اخلاقی زندگی کا آغاز کرے تب ہی ذہنی غلامی سے نجات حاصل ہوتی ہے ۔ ذہنی نجات کے راز کا پتہ چلتا ہے ۔ جب تک الہٰی حضور سے بخشش و کرم و عنایت حاصل نہ ہو کیا حاصل ہے اے نادان کلام مرشد دلمیںب سا بلند روحانی واخلاقی حالت اور نیک خیال کلام سے حاصل ہوتے ہیں۔ اے نانک ۔ سچا مرشد تب ہی ملتا ہے جب اپنے اندر سے خودی اور تکبر دور ہو ۔

پئُڑیِ ॥
جِس دےَ چِتِ ۄسِیا میرا سُیامیِ تِس نو کِءُ انّدیسا کِسےَ گلےَ دا لوڑیِئےَ ॥
ہرِ سُکھداتا سبھنا گلا کا تِس نو دھِیائِدِیا کِۄ نِمکھ گھڑیِ مُہُ موڑیِئےَ ॥
جِنِ ہرِ دھِیائِیا تِس نو سرب کلِیانھ ہوۓ نِت سنّت جنا کیِ سنّگتِ جاءِ بہیِئےَ مُہُ جوڑیِئےَ ॥
سبھِ دُکھ بھُکھ روگ گۓ ہرِ سیۄک کے سبھِ جن کے بنّدھن توڑیِئےَ ॥
ہرِ کِرپا تے ہویا ہرِ بھگتُ ہرِ بھگت جنا کےَ مُہِ ڈِٹھےَ جگتُ ترِیا سبھُ لوڑیِئےَ ॥੪॥
لفظی معنی:
لو ۔ گیسے ۔ کیوں۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کا عرصہ ۔ سر ب کلیان ۔ ہر طرح کی خوشحالی ۔ جگت۔ عالم ۔ جہان ۔ دنیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس کےد لمیں میرا آقا بستا ہے خدا اسے خوف کس بات اور کیوں ضرور ہے ۔ جب کہ خدا ہر قسم کے آرام پہنچانے والا ا سکی یاد وریاض سے آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے بھی نہیں چھوڑنی چاہیے ۔ جس انسان نے الہٰی یاد وریاض کی اس نے ہر طرح کی خوشحالی پائی ہر روز صحبت و قربت پاکدامن خد ا رسیدہ سنتوںولی اللہ میں شامل ہوئے ۔ ان کے عذاب اور بھوک و بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔ خادمان خدا کی ساری بندشیں اور غلامیاں ٹوٹ جاتی ہیں۔ الہٰی کرم و عنایت سے خادمان خدا ہوتا ہے ۔ خادمان خدا کے دیدار سے سارے عالم کو کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔

سلوک مਃ੩॥
سا رسنا جلِ جاءُ جِنِ ہرِ کا سُیاءُ ن پائِیا ॥
نانک رسنا سبدِ رساءِ جِنِ ہرِ ہرِ منّنِ ۄسائِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
رسنا۔ زبان۔ سا۔ وہ ۔ سواؤ۔ لطف ۔ مزہ ۔ سبد رسائے ۔ کلام سے لطف اندوز ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس زبان نے خدا کے نام یعنی سچ و حقیقت سے لطف اندوز نہیں ہوئی ایسی زبان جل کیوں نہ جائے ۔ اے نانک وہ زبان کالم سے لطف اندوز ہوتی ہے ۔ مزہ لیتی ہے جس کے دل میں خدا بستا ہے ۔

مਃ੩॥
سا رسنا جلِ جاءُ جِنِ ہرِ کا ناءُ ۄِسارِیا ॥
نانک گُرمُکھِ رسنا ہرِ جپےَ ہرِ کےَ ناءِ پِیارِیا ॥੨॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرید مرشد۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس زبان نے بھلائیا خدا جل کیوں نہ جائے وہ ۔ مرید مرشد کی زبان کرتی ہے ریاض نام خدا اور الہٰی نام مراد سچ وحقیقت سے پیار بھی کرتی ہے ۔

پئُڑیِ ॥
ہرِ آپے ٹھاکُرُ سیۄکُ بھگتُ ہرِ آپے کرے کراۓ ॥
ہرِ آپے ۄیکھےَ ۄِگسےَ آپے جِتُ بھاۄےَ تِتُ لاۓ ॥
ہرِ اِکنا مارگِ پاۓ آپے ہرِ اِکنا اُجھڑِ پاۓ ॥
ہرِ سچا ساہِبُ سچُ تپاۄسُ کرِ ۄیکھےَ چلت سباۓ ॥
گُر پرسادِ کہےَ جنُ نانکُ ہرِ سچے کے گُنھ گاۓ ॥੫॥
لفظی معنی:
ٹھاکر۔ آقا۔ مالک ۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ وگسے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ جت ۔ جہاں۔ جس طرح ۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ تت ۔ اسی طرح۔ مارگ۔ راستہ ۔ صراط مستقیم۔ اوجھڑ۔ پیچیدہ راستے ۔ جنگلی راستے ۔ غلط راہ ۔ سچ تپاوس۔ حقیقی عمل انصاف چلت سبائے ۔ سارے کھیل ۔ سارے چلن ۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد۔ سچے کے گن گائے ۔ سچے خدا کی حمدوتوصف۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی مالک خو دہی خادم ہے اور خدا پیار ہے ۔ خودہ کار ہے کرتا اور نگرانی خود ہی کرتا ہے ۔ خود ہی وہ خوش ہوتا ہے جدھر چاہتا ہے لگاتا ہے ایک کو صراط مستقیم بناتا ولگاتا ہے اور ایک کو غلط راستے یہ پاتا ہے ۔ سچا مالک ہے خدا انصاف بھی اسکا سچا ہے ۔ خود ہی سارے کھیل ہے کرتا خود ہی اسے بھے دیکھ رہا رحمت مرشد سے نانک کہتا ہے سچے خدا کی صفت صلاح کرؤ۔

سلوک مਃ੩॥
درۄیسیِ کو جانھسیِ ۄِرلا کو درۄیسُ ॥
جے گھرِ گھرِ ہنّڈھےَ منّگدا دھِگُ جیِۄنھُ دھِگُ ۄیسُ ॥
جے آسا انّدیسا تجِ رہےَ گُرمُکھِ بھِکھِیا ناءُ ॥
تِس کے چرن پکھالیِئہِ نانک ہءُ بلِہارےَ جاءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
در ویسی ۔ الہٰی در کا لیاس ۔ فقیری ۔ جانسی ۔ جاتنا ہے ۔ در ویس ۔ فقیر ۔ ہنڈے ۔ پھرے ۔ دھگ ۔ لعنت ۔ پھٹکار ۔ ویس ۔ بھیکھ ۔ فقیرانہ لیاس۔ آسا۔ امید ۔ اندیسہ ۔ خوف۔ تج ۔ چھوڑ کر ۔ بھیکھیا ۔ خیرات ۔ بھیک ۔ پکھالیہہ۔ دہوئیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
کوئی فقیر ہی فقیرانہ اصول و مقصد سمجھتا ہے ۔ اگر گھر گھر بھیک مانگتا پھرے تو ایسی زندگی ایک لعنت ہے اس بھیس اور فقیرانہ لباس کے لئے لعنت ہے ۔ اگر امیدیںا ور اندیشے چھوڑ کر مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت کی بھیک مانگے تو ایسےا نسان کے پاؤں دہویئے ۔ نانک میں ایسے انسان پر قربان ہوں۔

مਃ੩॥
نانک ترۄرُ ایکُ پھلُ دُءِ پنّکھیروُ آہِ ॥
آۄت جات ن دیِسہیِ نا پر پنّکھیِ تاہِ ॥
بہُ رنّگیِ رس بھوگِیا سبدِ رہےَ نِربانھُ ॥
ہرِ رسِ پھلِ راتے نانکا کرمِ سچا نیِسانھُ ॥੨॥
لفظی معنی:
ترور ۔ شجر ۔ درخت ۔ برکھ ۔ پنکھیرؤ۔ ہوا میں اڑنے والے پرندے ۔ لطف ۔ مزے ۔ بھوگیا ۔ لئے ۔ سبد۔ کلام۔ نربان۔ بیلاگ۔ بلا خواہشات ۔ نشان ۔ نیک دھبہ ۔ ٹیکا۔ کرم۔ بخشش۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ دنیا ایک شجر ہے اسےد نیاوی دولت کا ایک پھل لگا ہوا ہے اس پر دو قسم کے پرندے رہتے ہیں ۔ وہ آتے جاتے دکھائی نہیں دیتے نہ ان پرندوں کے پر ہیں وہ بہت طریقوں سے لطف لیتے ہیںا ور بغیر خواہشات کلام میں محو و مجذوب رہتے ہیں۔ اے نانک۔ الہٰی لطف و مزے میں محو ومجذوب وہ ہیں جن کے اوپر الہٰی کرم و عنایت کا سچا نشان پڑا ہوتا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے دھرتیِ آپے ہےَ راہکُ آپِ جنّماءِ پیِساۄےَ ॥
آپِ پکاۄےَ آپِ بھاںڈے دےءِ پروسےَ آپے ہیِ بہِ کھاۄےَ ॥
آپے جلُ آپے دے چھِنّگا آپے چُلیِ بھراۄےَ ॥
آپے سنّگتِ سدِ بہالےَ آپے ۄِدا کراۄےَ ॥
جِس نو کِرپالُ ہوۄےَ ہرِ آپے تِس نو ہُکمُ مناۄےَ ॥੬॥
لفظی معنی:
راہک ۔ کسان ۔ جمائے ۔ پیدا کرتا ہے ۔ پیاوے ۔ بسواتا ہے ۔ پروسے ۔ پیش کرتا ہے ۔ چھنگا ۔ تیلا۔ ودا۔ رخصت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی زمین اور خود ہی کسان خود ہی پیدا کرتا ہے خود ہی پساتا ہے ۔ خود ہی پکاتا ہے ۔ خود ہی برتن دیتا ہے خود ہی پیش کر کے خود ہی کھتا ہے خود ہی پیانی دیتا ہے اور چھنگادیتا ہے اور ہاتھ دھلاتا ہے خود ہی ساتھیوں کو بلا کر بھٹاتا ہے اور خو دہی رخصت کرتا ہے جس پر ہوتا مہربان اسے اپنی رضا مناتا ہے ۔

سلوک مਃ੩॥
کرم دھرم سبھِ بنّدھنا پاپ پُنّن سنبنّدھُ ॥
ممتا موہُ سُ بنّدھنا پُت٘ر کلت٘ر سُ دھنّدھُ ॥
جہ دیکھا تہ جیۄریِ مائِیا کا سنبنّدھُ ॥
نانک سچے نام بِنُ ۄرتنھِ ۄرتےَ انّدھُ ॥੧॥
لفظی معنی:
کرم۔ اعمال۔ دھرم۔ انسانی فرض۔ بندھنا۔ غلامی ۔ پاپ پن ۔ گناہ وثواب۔ سبندھ ۔ رشتہ ۔ ممتا ۔ میر تیر ۔ اپنت ۔ خوئشتا۔ جیوری ۔ رسی ۔ غلامی ۔ سچے نام بن ۔ سچے نام کے بغیر ۔ سچ حقیقت و اصلیت کے بغیر درتن درتے اندھ ۔ جہالت ۔ غفلت اور لا علمی والا کاروبار چل رہا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مذہبی رسم و رواج یہ بھی ایک ذہنی غلامی ہے نیک و بد اعمال بھی دنیاوی رشتے بنانے کا وسیلہ یا طریقہ ہے خوئش پنا ور ملکیت سے محبت بھی غلامی عورت اور اولاد سے پیار بھی عذاب کے لئے سبب جدھر نظر جاتی ہے وہاںد نایوی رشتوں کی غلامی ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام و حقیقت شناشی کے بغیر یہ دنیاوی کاروبار انسان کے لئے اندھیرے اور لا علمی کے برتاؤں ہیں۔

مਃ੪॥
انّدھے چاننھُ تا تھیِئےَ جا ستِگُرُ مِلےَ رجاءِ ॥
بنّدھن توڑےَ سچِ ۄسےَ اگِیانُ ادھیرا جاءِ ॥
سبھُ کِچھُ دیکھےَ تِسےَ کا جِنِ کیِیا تنُ ساجِ ॥
نانک سرنھِ کرتار کیِ کرتا راکھےَ لاج ॥੨॥
لفظی معنی:
تھیئے ۔ ہوتا ہے ۔ رضائے ۔ الہٰی مرضی سے ۔ بندھن۔ غلامی ۔ سچ وسے ۔ دل میں سچا خدا اور سچ بس جائے ۔ اگیان اندھیرا ۔ لا علمی ۔ نا سمجھی کا اندھیرا۔ تسے کا ۔ اس خدا کا ۔ جن کیا تن ساز۔ جس نے یہ انسانی جسم بنائیا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
لا علم لا علمی میں رہنے والا انسان کو عقل و سمجھ سے تب نورانی اور پر نور تب ہوتا ہے اگر الہٰی رضا سے سچے مرشد سے ملاپ ہوجائے ۔ تب دنیاوی غلامی دور کرکے سچ اورحقیقت دل میں پیدا ہواور بس جائے تب لا علمی اور نا مجھی کا اندھیرا ختم ہوجاتا ہے اور جس نے پیدا کیا ہے سارا اسی کا سمجھے ۔ اے نانک۔ سایہ خدا میں رہنے والے کی عزت کا محافظ ہوتا ہے خود خدا۔

پئُڑیِ ॥
جدہُ آپے تھاٹُ کیِیا بہِ کرتےَ تدہُ پُچھِ ن سیۄکُ بیِیا ॥
تدہُ کِیا کو لیۄےَ کِیا کو دیۄےَ جاں اۄرُ ن دوُجا کیِیا ॥
پھِرِ آپے جگتُ اُپائِیا کرتےَ دانُ سبھنا کءُ دیِیا ॥
آپے سیۄ بنھائیِئنُ گُرمُکھِ آپے انّم٘رِتُ پیِیا ॥
آپِ نِرنّکار آکارُ ہےَ آپے آپے کرےَ سُ تھیِیا ॥੭॥
لفظی معنی:
جدہو ۔ جب ۔ تھاٹ۔ بناوٹ۔ بیا ۔ کسی دوسرے سے ۔ پچھ ۔ صلاح۔ مشورہ ۔ اور ۔ دیگر۔ اپائیا۔ پیدا کیا ۔ سیو ۔ خدمت۔ عبادت ۔ ریاضت۔ انمرت ۔ آب حیات ۔ نرنکار ۔ بلا حجم۔ بغیر جسمانی وجود۔ آکار۔ وجود۔ تھیا ۔ ہوئے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب خد ا نے اس عالم اس جہان کو پیدا کیا تو اس نے اپنے کسی خادم کا صلاح مشورہ نہیں لیا ۔ تب کسی نے لینا تھا اور کیا دینا تھا جب دوسرا اس نے کوئی پیدا ہی نہ کیا تھا ۔ تب خدا نے خود ہی یہ عالم پیدا کیا اور سب کو رزق مہیا کیا اور خود ہی عبادت وریاضت اور حمدوثناہ کا طریقہ رائج کیا اور بلاحجم و جسم اور جسم والا ہے جو کرتا ہے سو ہوتا ہے ۔

سلوک مਃ੩॥
گُرمُکھِ پ٘ربھُ سیۄہِ سد ساچا اندِنُ سہجِ پِیارِ ॥
سدا اننّدِ گاۄہِ گُنھ ساچے اردھِ اُردھِ اُرِ دھارِ ॥
انّترِ پ٘ریِتمُ ۄسِیا دھُرِ کرمُ لِکھِیا کرتارِ ॥
نانک آپِ مِلائِئنُ آپے کِرپا دھارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سیویہہ ۔ خدمت کرتے ہیں۔ سد ساچا ۔ ہمیشہ صدیوی سچا ۔ اندن ۔ ہر روز۔ سہج ۔ روحانی واخلاقی سکون ۔ سدا انند۔ صدیوی خوشحالی ۔ گن ۔ وصف۔ اردھ اردھ اردھار۔ نیچے اوپر دل میں بسا کر ۔ ان کی تقدیر میں خدا کی طرف سے تحریر تھا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مریدان مرشد ہمیشہ پر سکون حالت میں خدمت خدا میں مشغول رہتے ہیں اور ہر جگہ دل میں بسا کر حمدوثناہ کرتے رہتے ہیں خدا کی طرف سے بارگاہ خدا سے خدا نے ان کی تقدیر میں تحریر کیا ہوتا ہے ۔ اے نانک ۔ اس خدا نے اپنی کرم وعنایت سےا پنے میں ملا لیتا ہے ۔

مਃ੩॥
کہِئےَ کتھِئےَ ن پائیِئےَ اندِنُ رہےَ سدا گُنھ گاءِ ॥
ۄِنھُ کرمےَ کِنےَ ن پائِئو بھئُکِ مُۓ بِللاءِ ॥
گُر کےَ سبدِ منُ تنُ بھِجےَ آپِ ۄسےَ منِ آءِ ॥
نانک ندریِ پائیِئےَ آپے لۓ مِلاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
بن کرمے ۔ بغیر بخشش کے ۔ بھوک ۔ بکواس۔ بللائے ۔ آہ وزاری کرکے ۔ بھجے ۔ متاثر ہوئے ۔ پوبے ۔ پرشت ۔ ندری ۔ نظر عنایت و شفقت۔
ترجمہ معہ تشریح:
بغیر الہٰی کرم و عنایت خواہ روز و شب ہمیشہ حمدوثناہ کرتے رہو با وجود کہنے و بیان کرنے کے کسے حاصل نہیں ہوا چیخ و پکار و آہ وزاری کرتے فوت ہوگئے ۔ کلام مرشد سے دل و جان متاثر ہوتا ہے ۔ اور خدا دل میں بستا ہے ۔ اے ناک۔ خد اپنی نظر عنایت و شفقت سے خود ہی اپنے ساتھ ملا لیتا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے ۄید پُرانھ سبھِ ساست آپِ کتھےَ آپِ بھیِجےَ ॥
آپے ہیِ بہِ پوُجے کرتا آپِ پرپنّچُ کریِجےَ ॥
آپِ پرۄِرتِ آپِ نِرۄِرتیِ آپے اکتھُ کتھیِجےَ ॥
آپے پُنّنُ سبھُ آپِ کراۓ آپِ الِپتُ ۄرتیِجےَ ॥
آپے سُکھُ دُکھُ دیۄےَ کرتا آپے بکھس کریِجےَ ॥੮॥
لفظی معنی:
بھیجے ۔ متاثر ہتا ہے ۔ پر پنچ ۔ پانچوں مادیات کا پھیلاؤ ۔ پرورت ۔ خانہ داری ۔ سماجک زندگی ۔ نرورت ۔ طارت الدنیا ۔ تیاگی زندگی پرہیز گاری ۔ اکتھ ۔ نا قابل بیان ۔ کھجے ۔ بیان کرتا ہے ۔ پن ۔ ثواب۔ الپت۔ بیلاگ۔ بلا تعلق ۔ درتجے ۔ برتاؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی دیدار پرانوں شاشتروں کو بیان کرنے والا ہے ۔ اور خود ہی ان کا اثر قبول کرتا اور متاچر ہوتا ہے ۔ خو د ہی پرستش کرتا ہے اور خو دہی پھیلاؤ کرتا ہے ۔ خود ہی اس عالم میں محو ومجذوب ہوتا ہے ۔ اور خود ہی طارق الدنیا بنتا ہے ۔ خود ہی ۔ نا قابل بیان کو بیان کرتا ہے ۔ ثواب بھی خود ہی کراتا ہے اور خود بیباق و بیلاگ رہتا ہے ۔ خو دہی آرام و آسائش دیتا ہے اور خود ہی عذاب پہنچاتا ہے اور خود ہی کرم و عنایت ۔

سلوک مਃ੩॥
سیکھا انّدرہُ جورُ چھڈِ توُ بھءُ کرِ جھلُ گۄاءِ ॥
گُر کےَ بھےَ کیتے نِسترے بھےَ ۄِچِ نِربھءُ پاءِ ॥
منُ کٹھورُ سبدِ بھیدِ توُنّ ساںتِ ۄسےَ منِ آءِ ॥
ساںتیِ ۄِچِ کار کماۄنھیِ سا کھسمُ پاۓ تھاءِ ॥
نانک کامِ ک٘رودھِ کِنےَ ن پائِئو پُچھہُ گِیانیِ جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سیکھا ۔ شیخا۔ اے شیخ۔ بزرگ شیخ۔ اندر ہو۔ دل میں سے ۔ جور ۔ زور ۔ زور آدری ۔ زیادتی ۔ چھڈ ۔ ترک کر۔ جھل۔ دیوانہ پن۔ دیوانیگ ۔ گر کے ھے ۔ خوف مرشد ۔ نسترے ۔ کامیاب ہوئے ۔ بھے وچ نربھو پائے ۔ ۔ خوف میں رہنے سے بخوفی حاصل ہوتی ہے ۔ من گٹھور ۔ سخت دل ۔ سبد بھید توں کلام سے قابو کر ۔ سانت ۔ سکون ۔ سا (خصمے ) بہائے ۔ وہ مالک کا ملا پ پاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے شیخ دل سے زور آوری و ضد چھوڑ خدا کا خوف دل میں بسا اور دیوانگی ختم کر ۔ خوف مرشد سے کتنوں نے ہی کامیابی حاصل کی ہے ۔ خوف سے بیخوفی پیدا ہوتی اور ملتی ہے ۔ سخت اور ضد ی من کو کلام سے زیر کرتا کہ دل میں سکون پیدا ہو سکون حاصل کرے ۔ پر سکون اعمال کرنے سے بارگاہ خدا میں ٹھکانہ ملتا ہے ۔ اے نانک۔ کہی عالم سے پوچھو شہوت اور غصے سے لا حاصل ہے ۔

مਃ੩॥
منمُکھ مائِیا موہُ ہےَ نامِ ن لگو پِیارُ ॥
کوُڑُ کماۄےَ کوُڑُ سنّگ٘رہےَ کوُڑُ کرے آہارُ ॥
بِکھُ مائِیا دھنُ سنّچِ مرہِ انّتے ہوءِ سبھُ چھارُ ॥
کرم دھرم سُچ سنّجم کرہِ انّترِ لوبھُ ۄِکارُ ॥
نانک جِ منمُکھُ کماۄےَ سُ تھاءِ نا پۄےَ درگہِ ہوءِ کھُیارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
کوڑ۔ جھوٹھ ۔ کفر۔ ستگریہہ۔ اکٹھا کر ۔ آہار۔ کھانا۔ وکھ ۔ مائیا۔ زہریلی دنیاوی دولت ۔ سنچ ۔ اکھٹی ۔ چھار۔ خاک۔ سنجم ۔ ضبط ۔ قابو۔ لوبھ ۔ لال ۔ وکار۔ برائیاں۔ سو۔ وہ ۔ تھائے نہ پویہہ۔ قبول یا منظور نہیں ہوتی ۔ خوار ۔ ذلیل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خود ارادی خود پسندی کو دنیاوی دولت سے محبت ہے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے پیار نہیں وہ جھوٹ اور کفر کماتا ہے اور جھوٹ ہی اکھٹا کرتا ہے اور جھوٹ ہی اس کی خوراک ہے ۔ اس زیر آلودہ دولت کے اکھٹی کرنے میں محو ومجذوب رہتا ہے اور آخر خاک میں ملجاتا ہے ۔ نیک اعمال فرض شناشی و رائض کی ادائیگی پاکیزگی پرہیز گاری تو کرتا ہے مگر دل برائیوں سے اور لالچ سے اٹا پڑا ہے ۔ اے ناکن خودی پسند جو اعمال کرتا ہے وہ بارگاہ الہٰی قبو ل ہیں ہوتے ۔ آخر دربار الہٰی ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے کھانھیِ آپے بانھیِ آپے کھنّڈ ۄربھنّڈ کرے ॥
آپِ سمُنّدُ آپِ ہےَ ساگرُ آپے ہیِ ۄِچِ رتن دھرے ॥
آپِ لہاۓ کرے جِسُ کِرپا جِس نو گُرمُکھِ کرے ہرے ॥
آپے بھئُجلُ آپِ ہےَ بوہِتھا آپے کھیۄٹُ آپِ ترے ॥
آپے کرے کراۓ کرتا اۄرُ ن دوُجا تُجھےَ سرے ॥੯॥
لفظی معنی:
پدارتھ ۔ بیش قیمت نعمت۔ کھانی ۔ پیدائش کا منبع۔ بانی ۔ بولیاں۔ گھمنڈ۔ در بھنڈ۔ زمین عالم اور اس کے جکڑے یا حصے ۔ سمندر۔ سمندر ۔ رتن ۔ قیمتی اشیا ۔ہیرے ۔ موتی قطرہ ۔ نہائے ۔ پیار ا لگتا ہے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ مرشد کے مطابق چال چلن والا۔ بھوجل۔ خؤفناک سمندر۔ بوہتھا ۔ جہاز۔ کھوٹ۔ ملاح ۔ تجھے سرے ۔ تیرا شریک ۔ برابر
ترجمہ معہ تشریح:
خدا نے خود ہی پیدائش کی کانیں زبانیں زمین کے حصے ٹکڑے عالم ۔ جہاں اور دنیا پیدا کی ہے ۔ خود ہی سمندر ہے اور خود ہی اس میں قیمتی اشیا ہیرے موتی وغیرہ رکھتے ہوئے ہیں ۔ جس پر اس کی کرم وعنایت ہوتی ہے اسے یہ قیمتی اشیات دستیاب کراتا ہے ۔ جسےخدا مرید مرشد بناتا ہے ۔ خدا خود ہی عبور کرتا ہے ۔ کارساز کرتار کرتا اور کراتا خود ہی ہے دیگر کوئی نہیں ثانی اسکا

سلوک مਃ੩॥
ستِگُر کیِ سیۄا سپھل ہےَ جے کو کرے چِتُ لاءِ ॥
نامُ پدارتھُ پائیِئےَ اچِنّتُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
جنم مرن دُکھُ کٹیِئےَ ہئُمےَ ممتا جاءِ ॥
اُتم پدۄیِ پائیِئےَ سچے رہےَ سماءِ ॥
نانک پوُربِ جِن کءُ لِکھِیا تِنا ستِگُرُ مِلِیا آءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سپھل۔ برآور ۔ پھل دینے والی ۔ پدارتھ ۔ نعمت۔ اچنت ۔ قدرتا ۔ قدرتی ۔ ممتا۔ ملکیت اور میری کے جذبات۔ سمائے ۔ محو ومجذوب ۔پورب۔ پہلے سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے مرشد کی خدمت برآور ہے اگر کوئی دل وجان سےکرتا ہے مراد اس انسان کو زندگی میں کامیابی ملتی ہے جو سچے مرشد کے بتائے ہوئے راستے پر چلتا ہے اگر دل وجان سے کرے انسان الہٰی نام سچ وحقیقت کی دولت سے مالا مال ہوجاتا ہے ۔ انسان بلا تشویش و فکر ہوجاتا ہے خدا دل میں بس جاتا ہے ۔ تناسخ مٹ جااتا ہے خودی تکبر اور ملکیتی چاہ ختم ہو جاتی ہے ۔ بلند رتبہ و عظمت پاتا ہے اور انسان سچے خدا اور سچ میں محو ومجذوب رہتا ہے ۔ مگر اے نانک ۔ پہلے سے اس کئے اعمال کے مطابق ا س کی تقدیر میں اس کے اعمالنامے میں تحریر ہوتا ہے انہیں سچا مرشد ملتا ہے ۔

مਃ੩॥
نامِ رتا ستِگُروُ ہےَ کلِجُگ بوہِتھُ ہوءِ ॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ پارِ پۄےَ جِنا انّدرِ سچا سوءِ ॥
نامُ سم٘ہ٘ہالے نامُ سنّگ٘رہےَ نامے ہیِ پتِ ہوءِ ॥
نانک ستِگُرُ پائِیا کرمِ پراپتِ ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
ترجمہ معہ تشریح:
سچا مرشد نام یعنی سچ و حقیقت میں محو ومجذوب ہوتا ہے اور زمانے و عالم کے لئے ایک جہاز بنتا ہے ۔ مرید مرشد ہوکر اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور کیا جا سکتا ہے جن کے دل میں سچ وحقیقت سچا خدا بستا ہے وہ سچ حقیقت کا محافظ پہریدار ہے اور سچ وحقیقت ہی اکھٹا کرتا ہے اور اسی سے عزت و آبرو ملتی ہے ۔ اے نانک ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے الہٰی کرم وعنایت حاصل ہوتی ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے پارسُ آپِ دھاتُ ہےَ آپِ کیِتونُ کنّچنُ ॥
آپے ٹھاکُرُ سیۄکُ آپے آپے ہیِ پاپ کھنّڈنُ ॥
آپے سبھِ گھٹ بھوگۄےَ سُیامیِ آپے ہیِ سبھُ انّجنُ ॥
آپِ بِبیکُ آپِ سبھُ بیتا آپے گُرمُکھِ بھنّجنُ ॥
جنُ نانکُ سالاہِ ن رجےَ تُدھُ کرتے توُ ہرِ سُکھداتا ۄڈنُ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
بارس وہ پتھر جس کی بابت مشہور ہے کہ اس کی چھو سے لوہا سنے میں بدل جاتا ہے ایک کہاوت ہے ۔ دھات ۔ کانوں سے نکلا ہوا مادہ ۔ کنچن ۔ سونا۔ پاپ کھنڈن۔ گناہوں کو مٹانے والا۔ سب گھٹ ۔ ہر دل میں۔ بھو گووے ۔ صرف کرتا ہے استعمال کرتا ہے ۔ انجن۔ سرما۔ الخ۔ سیاہی ۔ بیبک ۔ حقیت ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ بھنجن۔ غلامی مٹانے والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
خود ہی پارس خود ہی لوہا اور خؤد ہی سونا بنائیا ہے ۔ خود ہی آقا خود ہی خادم خود ہی گناہ مٹانے والا۔خود ہی ہر دل میں بس کر دنیاوی نعمیتں کھاتا ہے ۔ خو دہی دنایوی دولت ہے ۔ خود ہیع لم و ہنر اور خود ہی علم شناش بھی ہے ۔ خود ہی مرید مرشد ہوکر دنیاوی دولت کی غلامی مٹاتا ہے ۔ اے خدا ۔ خادم نانک تیری حمدوثناہ کرکے سر نہیں ہوتا تو بلند عظمت آرام و آسائش عنایت کرنے والا ہے ۔

سلوک مਃ੪॥
بِنُ ستِگُر سیۄے جیِء کے بنّدھنا جیتے کرم کماہِ ॥
بِنُ ستِگُر سیۄے ٹھۄر ن پاۄہیِ مرِ جنّمہِ آۄہِ جاہِ ॥
بِنُ ستِگُر سیۄے پھِکا بولنھا نامُ ن ۄسےَ منِ آءِ ॥
نانک بِنُ ستِگُر سیۄے جم پُرِ بدھے ماریِئہِ مُہِ کالےَ اُٹھِ جاہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سیوے ۔ خدمت۔ بندھنا۔ بندش ۔ غلامی ۔ جیتے ۔ جتنے ۔ کرم اعمال۔ ٹھوڑ۔ ٹھکانہ ۔ جیہہ آدیہہ جاہے ۔ آواگون یا تناسخ۔ پھیکا ۔ بد مزہ ۔ غلط ۔ نام ۔ سچ و حقیقت الہٰی نام ۔ منہ کالے ۔ داغدار ۔ بے عزت۔
ترجمہ معہ تشریح:
بغیر خدمت مرشد انسان جتنے کام و اعمال کرتا ہے غلامی ہے مراد مرشد کا بتائیا ہو راستہ ہی صراط مستقیم ہے دوسرے راستے ذہنی غلامی ہے بغیر خدمت مرشد ٹھکانہ نہیں ملتا انسان ذہنی تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔ بغیر خدمت مرشد فرشتہ موت بیکار فضول اور بد مزہ بول بولتا ہے جس کی وجہ سے سچ اور حقیقت دل میں نہیں بستی ۔ اے نانک ۔ سچے مرشد کی خدمت کے بغیر فرشتہ موت سے سزا پتا ہے بے عزت ہوکر اس جہاں سے چلا جاتا ہے ۔

مਃ੩॥
اِکِ ستِگُر کیِ سیۄا کرہِ چاکریِ ہرِ نامے لگےَ پِیارُ ॥
نانک جنمُ سۄارنِ آپنھا کُل کا کرنِ اُدھارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
اک ۔ ایک ایسے انسان ۔ چاکری ۔ نوکری ۔ کل ۔ خاندان ۔ قبیلہ ۔ ادھار۔ بچاؤ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ایک خدمت مرشد کرتے ہیں جس انہیں الہٰی نام سچ و حقیقت سے محبت ہوجاتی ہے اے نانک اپنی زندگی درست بنا لیتے ہیں اور سارے خاندان کو کامیاب بنا لیتے ہیں۔

پئُڑیِ ॥
آپے چاٹسال آپِ ہےَ پادھا آپے چاٹڑے پڑنھ کءُ آنھے ॥
آپے پِتا ماتا ہےَ آپے آپے بالک کرے سِیانھے ॥
اِک تھےَ پڑِ بُجھےَ سبھُ آپے اِک تھےَ آپے کرے اِیانھے ॥
اِکنا انّدرِ مہلِ بُلاۓ جا آپِ تیرےَ منِ سچے بھانھے ॥
جِنا آپے گُرمُکھِ دے ۄڈِیائیِ سے جن سچیِ درگہِ جانھے ॥੧੧॥
لفظی معنی:
خو د ہی خدا مدرسہ یا سکون ہےا ور خؤ دہی استاد ہے خود ہی پڑہنے کے لئے شاہو بلانے والا خود ہی ماں اور باپ ہے خود ہی خود ہی بچوں کو سمجھدار بناتا ہے ۔ا یک جگہ پڑھ کر خو دہی سمجھدار ہے خو دہیا ور ایک جگہ بچوں کو بے سمجھ بنا دیتا ہے ایک ایسے ہیں جو تجھے اچھے اور تیرے دل کو سچے اور پیارے لگتے ہیں اپنی بارگاہ بلاتا ہے ۔ جنکو مرید مرشد کے وسیلے سے عظمت عنایت کرتا ہے وہ سچے دربار میں پہچانے اور شہرت پاتے ہیں۔

سلوکُ مردانا ੧॥
کلِ کلۄالیِ کامُ مدُ منوُیا پیِۄنھہارُ ॥
ک٘رودھ کٹوریِ موہِ بھریِ پیِلاۄا اہنّکارُ ॥
مجلس کوُڑے لب کیِ پیِ پیِ ہوءِ کھُیارُ ॥
کرنھیِ لاہنھِ ستُ گُڑُ سچُ سرا کرِ سارُ ॥
گُنھ منّڈے کرِ سیِلُ گھِءُ سرمُ ماسُ آہارُ ॥
گُرمُکھِ پائیِئےَ نانکا کھادھےَ جاہِ بِکار ॥੧॥
لفظی معنی:
کل۔ وقت۔ زمانہ ۔ وقت یا زمانے کے کار گذاری ۔ کللوالی ۔ شراب نکالنے والا گھڑا یا مٹی ۔ مدھ ۔ شراب ۔ کام ۔ شہوت۔ من ۔ دل ۔ نفس۔ قلب ۔ کرودھ ۔ غصہ ۔ کٹوری ۔ پیالہ ۔ موہ ۔ محبت۔ پیلاو۔ ساتی ۔ بلانے والا۔ اہنکار۔ تکبر۔ غرور گھمنڈ۔ مجلس۔ محفل ۔ خوار۔ ذلیل ۔ کائیا۔ جسم۔ لاہن ۔ شراب نکالنے کا مصالحہ ۔ سنت ۔ سچ ۔ سر ۔ شراب۔ سار۔ حقیقت۔ اصلیت ۔ گن ۔ وصف۔ سیل۔ شرافت۔ نیک سیرت۔ سرم ۔ شرم و حیات۔ آہار ۔ کھانا۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ بکار ۔ برائیاں۔ بدیاں۔
ترجمہ معہ تشریح:
زمانے کے برتاؤ کے مطابق اسے شراب والی مٹی ہے شہوت کو شراب اسے پینے والا من غصے سے بھر ا ہوا محبت کا پیالہ محبت سے بھر اہوا غصہ کا پیالہ اور غرور پلانے والا جھوٹے لالچ کی محفل لہذا کام اسے پی پی کر خوار ہوتا ہے نیک اعمال شراب نکالنے ے لئے لاہن یا مصالحہ سچ بولنے کے لئے گڑ سچے نام یعنی سچ و حیقت کی شراب اوصاف کے منڈے یا روٹیاں پر سکون شانت کو گھی ۔ شرم و حیا کو گوشت اس سارے سامان کو کھانے کے لئے کھانا بناؤ۔ اے نانک۔ یہ کھانا یہ خوراک مرید مرشد بننے سے ملتی ہے اس کے کھانے سے تمام برائیاں ختم ہوجاتی ہے ۔

مردانا ੧॥
کائِیا لاہنھِ آپُ مدُ مجلس ت٘رِسنا دھاتُ ॥
منسا کٹوریِ کوُڑِ بھریِ پیِلاۓ جمکالُ ॥
اِتُ مدِ پیِتےَ نانکا بہُتے کھٹیِئہِ بِکار ॥
گِیانُ گُڑُ سالاہ منّڈے بھءُ ماسُ آہارُ ॥
نانک اِہُ بھوجنُ سچُ ہےَ سچُ نامُ آدھارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
کائیا ۔ جسم ۔ لاہن ۔ شراب نکالنے کا مواد۔ گڑ کیکر کاسک وغیرہ ۔ آپ ۔ خودی۔ خوئشتا۔ مدھ ۔ شراب۔ منسا۔ ارادہ ۔ کٹوری ۔ پیالہ ۔ کوڑ۔ جھوٹ۔ کفر۔ جمکال۔ فرشتہ موت ۔ وکار ۔ بدیاں۔ برائیاں۔ گیان ۔علم ۔ صلاح ۔ حمد ۔ بھو۔ خوف۔ آہار۔ کھانا۔ سچ ۔ صدیوی رہنے والا۔ حقیقت۔ آدھار۔ آسرا۔ سچ نام۔ صدیوی رہنے والا خدا کا سا نام سچ و حقیقت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس جسم کو شراب بنانے والا سامان خیال کیجیئے ۔ خودی کو شراب سمجھو خواہشات پور کرنے کے لئے دوڑ دہوپ کی محفل جھوٹ سے بھری خواہشات اور ارادے اور فرشتہ موت اس کو پلانے والا ساقی ہو اس شراب کے پینے سے از حد زیادہ برائیوں کے انبار خدیدو گے ۔
اگر علم کا گڑ ہو الہٰی حمدوثناہ کی روٹی اور خوف خدا کا گوشت ہو ۔ یہ سچا کھانا ہے کیونکہ سچا نام سچ وحقیقت ہی زندگی کے لئے ای سہارا و آسرا ہے ۔

کاںزاں لاہنھِ آپُ مدُ انّم٘رِت تِس کیِ دھار ॥
ستسنّگتِ سِءُ میلاپُ ہوءِ لِۄ کٹوریِ انّم٘رِت بھریِ پیِ پیِ کٹہِ بِکار ॥੩॥
لفظی معنی:
انمرت۔ آب حیات ۔ زندگی روحانی واخلاقی بنانے والا پانی ۔ مست سنگت۔ سچے لوگوں کی صحبت و قربت۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ جسم شراب نکلانے کا سامان ہےا ور اپنے آپے یا خویشتا یا خودی شراب اور اس کی دھار انسانی زندگی کو صدیوی بنانے والا نسخہ سچے پاکدامن لوگوں کی صحبت و قربت اور آپسی ملاپ الہٰی محو ومجذوب سے بھرا ہوا پیالہ اس کے پینے سے تمام برائیاں اور بری عادات ختم ہوجاتی ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے سُرِ نر گنھ گنّدھربا آپے کھٹ درسن کیِ بانھیِ ॥
آپے سِۄ سنّکر مہیسا آپے گُرمُکھِ اکتھ کہانھیِ ॥
آپے جوگیِ آپے بھوگیِ آپے سنّنِیاسیِ پھِرےَ بِبانھیِ ॥
آپےَ نالِ گوسٹِ آپِ اُپدیسےَ آپے سُگھڑُ سروُپُ سِیانھیِ ॥
آپنھا چوجُ کرِ ۄیکھےَ آپے آپے سبھنا جیِیا کا ہےَ جانھیِ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
سر ۔ فرشتہ سیرت ا نسان ۔ نر ۔ انسان۔ گن ۔ خدمتگار ۔ گندھرب ۔ گانے والے ۔ کھٹ درسن۔ چھ شاشتر ۔ سیو ۔ سنکر مہیشا۔ شوجی ۔ اکتھ کہانی ۔ نا قابل بیان کہای ۔ جوگی ۔ طارق۔ بھوگی ۔ استعمال کرنےو الا۔ سنیاسی ۔ جنگلوں میں رہنے والاسادہو ۔ گوسٹ۔ بحث مباحثہ ۔ دپدیسے ۔ نصیحت۔ سگھڑ ۔ دانشمند۔ با شعور ۔ چوج ۔ تماشے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی فرشتہ انسان فرشتوں کے خادم سنگیت کار چھ شاتروں کلام بنانےو الا خو دہی شو جی مہیش شنکر خود ہی مرشد کےوسیلے سے اپنے آپ کو جو نا قابل بیان ہے بیان کرنے والا خود ہی لوگ کی سادھنا کرنے والااور خود ہی دنیاوی نعمتوں کو استعمال کرنے والا خود ہی طارق ہوکر جنگلوں میں گھومنے والا۔ خود ہی اپنے ساتھ بحث مباثے کرتا ہے ۔ خود ہی نصیحت اور پندو آموز کرنے والا خود ہی دانشمند با شعور با ہوش و عقل ہے ۔ لہذا اپنے کھیل رنگ تماشے کرکے دیکھتا ہے اور خود ہی سب کے راز دلی جاننے والا ہے ۔

سلوکُ مਃ੩॥
ایہا سنّدھِیا پرۄانھُ ہےَ جِتُ ہرِ پ٘ربھُ میرا چِتِ آۄےَ ॥
ہرِ سِءُ پ٘ریِتِ اوُپجےَ مائِیا موہُ جلاۄےَ ॥
گُر پرسادیِ دُبِدھا مرےَ منوُیا استھِرُ سنّدھِیا کرے ۄیِچارُ ॥
نانک سنّدھِیا کرےَ منمُکھیِ جیِءُ ن ٹِکےَ مرِ جنّمےَ ہوءِ کھُیارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
شندھیا ۔ سبق و پرستش۔ غرض یا ارداس و پرستش ۔ پروان ۔ منظور۔ گر پراسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ دبدھا ۔ دوچتی ۔ پریت ۔ پیار ۔ اپجے ۔ پیدا ہوتی ہے ۔ مائیا موہ ۔ دنیاوی دولت کی محبت ۔ گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ اوبدھا ۔ دوہری سوچ سمجھ ۔ استھر۔ مستقل ۔ ٹھکانہ ۔ منمکھی ۔ خودی میں۔ خوار ۔ ذلیل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہی سندھیا یا دعا یا نماز بارگاہ الہٰی میں منظور یا قبول ہوتی ہے جس سے خدا دل میں بسے خدا سے پیار پیدا ہو اور دنیاوی دولت کی محبت جاتی رہے رحمت مرشد سے دوچتی دوہری سوچ و سمجھ ختم ہوتی ہے ۔ دل مستقل مزاج ہوتا ہےا ور سندھیا کی اصلیت سمجھتا ہے ۔ اے نانک۔ خود ارادی مرید خوس سندھیا تو کرتا ہے مگر دل میں مستقل مزاجی نہیں تناسخ میں پڑکر پڑ کر ذلیل وخوار ہوتا ہے ۔

مਃ੩॥
پ٘رِءُ پ٘رِءُ کرتیِ سبھُ جگُ پھِریِ میریِ پِیاس ن جاءِ ॥
نانک ستِگُرِ مِلِئےَ میریِ پِیاس گئیِ پِرُ پائِیا گھرِ آءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
پر یو پریو ۔ پیار پیارا ۔ پر ۔ خاوند۔ خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
پیارا پیارا کرتی سارے عالم میں تالش بھٹکتی پھرتی رہی مگر دل سے خواہشات کی تپش نہ بجھی سچے مرشد کے ملاپ سے مجھے اپنے گھر میں مراد ذہن میں ملاپ حاصل ہوا۔

پئُڑیِ ॥
آپے تنّتُ پرم تنّتُ سبھُ آپے آپے ٹھاکُرُ داسُ بھئِیا ॥
آپے دس اٹھ ۄرن اُپائِئنُ آپِ ب٘رہمُ آپِ راجُ لئِیا ॥
آپے مارے آپے چھوڈےَ آپے بکھسے کرے دئِیا ॥
آپِ ابھُلُ ن بھُلےَ کب ہیِ سبھُ سچُ تپاۄسُ سچُ تھِیا ॥
آپے جِنا بُجھاۓ گُرمُکھِ تِن انّدرہُ دوُجا بھرمُ گئِیا ॥੧੩॥
لفظی معنی:
تنت ۔ مادہ ۔ پرم تنت۔ وڈی تار۔ خدا۔ ٹھاکر۔ مالک۔ واس۔ خادم۔ غلام۔ ورن ۔ خات۔ برہم۔ پیدا کرنے والا۔ خدا۔ راج ۔ حکومت ۔ دیا ۔ مہربانی ۔ کب ہی ۔ کبھی بھی ۔ سچ تپاوس۔ انساف ۔ تھیا۔ ہوا۔ دوجا بھرم۔ دوئی کا وہم وگمان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی جاندار ہے اور خو ہی خدا خود ہی ہے آقا اور غلام بھی ہے ۔ اور خود ہی اٹھارا ذاتیں اور نسل بنائے خؤد ہی خدا اور حکمران بنا خؤد ہی مارے خود ہی چھوڈے خود ہی کرتا ہے بخشش خود ہی مہربان ہوتا ہے ۔ بھولتا نہیں وہ کب ہی انصاف بھی اسکا سچا ہے ۔ مرشد کے ذریعے خود ہی سب کو سمجھاتا ہے دل سے ان کے دنیاوی دلوت کی تگ و دو مٹ جاتی ہے ۔

سلوکُ مਃ੫॥
ہرِ نامُ ن سِمرہِ سادھسنّگِ تےَ تنِ اُڈےَ کھیہ ॥
جِنِ کیِتیِ تِسےَ ن جانھئیِ نانک پھِٹُ الوُنھیِ دیہ ॥੧॥
لفظی معنی:
سمریہہ۔ یاد کرے ۔ سادھ سنگ۔ صحبت و قربت پاکدامناں۔ کھیہہ۔ سواہ ۔ خاک ۔ جن کیتی ۔ جس نے پیدا کیا۔ فٹ۔ لعنت ۔ الونی ۔ ۔ بد مز۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو انسان پاکدامن انسانوں کی صحبت و قربت میں خدا کو یاد نہیں ان کے بدن پر خاک اڑتی ہے ۔ اے نانک ۔ ناشکرے جو پیدا کرنےو الے کے احسان مند نہیں اے نانک ایسے انسان ایک لعنت ہیں۔

مਃ੫॥
گھٹِ ۄسہِ چرنھاربِنّد رسنا جپےَ گُپال ॥
نانک سو پ٘ربھُ سِمریِئےَ تِسُ دیہیِ کءُ پالِ ॥੨॥
لفظی معنی:
گھٹ ۔ دل۔ چرنار بند ۔ متبرک پاک پاوں۔ رسنا۔ زبان۔ گوپال۔ مالک زمین مراد۔ خدا۔ پال ۔ پرورش۔
ترجمہ معہ تشریح:
جو زبان خدا کی حمدوثناہ گاتی ہے خدا کی دل میں یاد خدا ئی بستی ہے ۔ پروش کرؤ اس جسم کی جو یاد خدا کو کرتا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے اٹھسٹھِ تیِرتھ کرتا آپے کرے اِسنانُ ॥
آپے سنّجمِ ۄرتےَ س٘ۄامیِ آپِ جپائِہِ نامُ ॥
آپِ دئِیالُ ہوءِ بھءُ کھنّڈنُ آپِ کرےَ سبھُ دانُ ॥
جِس نو گُرمُکھِ آپِ بُجھاۓ سو سد ہیِ درگہِ پاۓ مانُ ॥
جِس دیِ پیَج رکھےَ ہرِ سُیامیِ سو سچا ہرِ جانُ ॥੧੪॥
لفظی معنی:
اٹھ سٹھ ۔ اٹھاہٹ۔ اڑسٹھ ۔ سنجم۔ ضبط۔ طریقہ ۔ دیال۔ مہربان۔ بھوکھنڈ۔ خوف مٹانے والا۔ بجھائے ۔س مجھائے ۔ مان ۔ عزت۔ پیج ۔ عزت۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی اڑسٹھ زیارت گاہیں بنانے والا ہے اور خؤد ہی زیارت و سنان کرتا ہے ۔ خدا خود ہی ضبط ۔ اختیار کرتا ہے ۔ اور خود ہی الہٰی نام ور یاض کرتا ہے ۔ خوف مٹانے والا خدا مہربان ہوکر ہر طرح کا دان کرتا ہے ۔ سے سچے مرشد کے وسیلے سے عقل و ہوو سمجھ عنایت کرتا ہے اسے بارگاہ الہٰی میں توقیر و حشمت ملتی ہے .جس کی عزت کا محافظ خود خدا وہ الہٰی خدمتگار خدا کا پیارا ہے ۔

سلوکُ مਃ੩॥
نانک بِنُ ستِگُر بھیٹے جگُ انّدھُ ہےَ انّدھے کرم کماءِ ॥
سبدےَ سِءُ چِتُ ن لاۄئیِ جِتُ سُکھُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
تامسِ لگا سدا پھِرےَ اہِنِسِ جلتُ بِہاءِ ॥
جو تِسُ بھاۄےَ سو تھیِئےَ کہنھا کِچھوُ ن جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
بھیٹے ۔ ملاپ ۔ جگ ۔ عالم دنیا۔ اندھ ۔ اندھیرے ۔ لا علمی ۔ اندھے کرم ۔ لا علم اعمال۔ سبدے ۔ الم۔ چت ۔ علم ۔ جت ۔ جس سے ۔ تاس ۔ غسے ۔ والی عادت۔ اہنس ۔ روز و شب۔ جلت وہائے ۔ زندگی تپش میں گذرتی ہے ۔ تھیئے ۔ ہوتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے نانک سچے مرشد کے ملاپ کے بغیر یہ جہان اندھا یا اندھیرے میں ہےا ور اندھیرے نا سمجھی والے اعامل بجا لاتا ہے ۔س بق یا ہدایات مرشد یا کلام میں دل نہیں لگاتا جس سے سکھ دل میں بس جائے ۔ تامس لگا سدا پھرتے مراد ہمیشہ لالچ میں پھٹکتا پھرتا ہے اور محو ہے دن رات لالچ میں چلتے عمر گذر جاتیہے ۔ جو وہ چاہتا ہے وہی ہوتا ہے ۔ سارے کچھ کہہ نہیںسکتے ۔

مਃ੩॥
ستِگُروُ پھُرمائِیا کاریِ ایہ کریہُ ॥
گُروُ دُیارےَ ہوءِ کےَ ساہِبُ سنّمالیہُ ॥
ساہِبُ سدا ہجوُرِ ہےَ بھرمےَ کے چھئُڑ کٹِ کےَ انّترِ جوتِ دھریہُ ॥
ہرِ کا نامُ انّم٘رِتُ ہےَ داروُ ایہُ لائیہُ ॥
ستِگُر کا بھانھا چِتِ رکھہُ سنّجمُ سچا نیہُ ॥
نانک ایَتھےَ سُکھےَ انّدرِ رکھسیِ اگےَ ہرِ سِءُ کیل کریہُ ॥੨॥
لفظی معنی:
کاری ۔ کام ۔ گرو دوآرے ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ صاحبت ۔ آقا۔ مالک ۔ سمالیہو ۔ یاد کرؤ۔ چھوڑ۔ پردہ ۔ وھریہو۔ رکھی ۔ جوت۔ نور۔ علم کا چراگ ۔ سمجھ ۔ ہر کا نام۔ الہٰی نام سچ وحقیقت امرت۔ آب حیات ۔ سنجم۔ سچا نیہہو۔ پیار پریم تمہاری طرز اعمال یا کارہو ۔ اگے ۔ آئندہ ۔ کیل۔کھیل۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے مرشد کا فرامن ہے کہ وہم وگمان کا پردہ کاٹنے کے لئے یہ کام کرؤ کہ مرشد کے در پر جا کے خدا کو یاد کرؤ مالک ہمیشاتھ ہے جو وہم وگامن کا پردہ کاٹ کر ذہن کو نورانی کر دیتا ہے ۔ خدا کا نام آب حیات ہے جو روحانی واخلاقی زندگی عنایت کرنے والا ہے ۔ یہی دورائی استعمال کیجیئے ۔ الہٰی رآض دل میں بساؤ اور حقیق محبت دل میں بساؤ ۔ اے نانک۔ اس دوائی اس عالم میں آرام وآسائش اور آئندہ خدا سے کھیل و رنگ رلیاں

پئُڑیِ ॥
آپے بھار اٹھارہ بنھسپتِ آپے ہیِ پھل لاۓ ॥
آپے مالیِ آپِ سبھُ سِنّچےَ آپے ہیِ مُہِ پاۓ ॥
آپے کرتا آپے بھُگتا آپے دےءِ دِۄاۓ ॥
آپے ساہِبُ آپے ہےَ راکھا آپے رہِیا سماۓ ॥
جنُ نانک ۄڈِیائیِ آکھےَ ہرِ کرتے کیِ جِس نو تِلُ ن تماۓ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
بھار۔ پرانا کچا من ۔ پرانا۔ خیال ہے کہ اگر ہر قسم کے درختوں اور پودوں کا ایک یاک پتہ اکھٹا کیا جائے تو اٹھارہ بھار مراد پانچ م۔ من کچھا بوجھ یا بھار ہوجات اہے ۔ بنا سپت ۔ سبزہ ار۔ سنچے ۔ آبپاشی کرتا ہے ۔ موہ ۔ منہ میں۔ بھگتا ۔ کھانے والا۔ استعمال کرنے والا۔ تل نہ ھمائے ۔ ذر ا سا بھی لالچ نہیں۔

سلوک مਃ੩॥
مانھسُ بھرِیا آنھِیا مانھسُ بھرِیا آءِ ॥
جِتُ پیِتےَ متِ دوُرِ ہوءِ برلُ پۄےَ ۄِچِ آءِ ॥
آپنھا پرائِیا ن پچھانھئیِ کھسمہُ دھکے کھاءِ ॥
جِتُ پیِتےَ کھسمُ ۄِسرےَ درگہ مِلےَ سجاءِ ॥
جھوُٹھا مدُ موُلِ ن پیِچئیِ جے کا پارِ ۄساءِ ॥
نانک ندریِ سچُ مدُ پائیِئےَ ستِگُرُ مِلےَ جِسُ آءِ ॥
سدا ساہِب کےَ رنّگِ رہےَ مہلیِ پاۄےَ تھاءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
مانس۔ا نسان ۔ آئای ۔ لائیا گیا ۔ بھریا۔ آلودہ ۔ بھر یا جائے ۔ پیدا ہوکر آلو دہ ہو ا۔ جت پیتے ۔ جس کے پینے سے ۔ مت دور ہوئے ۔ ہوش و عقل جاتی رہے ۔ برل۔ وگاڑ۔ دیوانیگ ۔ خصہو ۔ مالک کی طرف سے ۔ درگیہہ۔ دبار سے ۔ پیچی ۔ پیو۔ پار وسائے ۔جہاں تک ہو سکے ۔ ندیر ۔ نگاہ شفقت۔ سچ مد ۔ سچی شراب۔ صاحب کے رنگ ۔ ملاک کے پیار
ترجمہ معہ تشریح:’
جو انسان برائیوں بدیوں اور گناہوں سے آلودہ پیدا ہوتا ہے اس عالم میں آکر مزید آلودہ ہو جاتا ہے ۔ جس کے پینے سے عقل و ہوش ختم ہو جاتی ہے ۔ دیوانگی پیدا ہوتی ہے ۔ اپنے اور بیگانے کی پہچان نہیں رہتی مالک دتھکے دیتا ہے ۔ جس کے پینے سے خدا کو بھول جاتے ہیں ہو ار دربار سے سزا ملتی ہے ۔ جہانتک ہو سکے ایسا شراب بالک نہیں پینی چاہئے ۔ اے نان۔ الہٰی کرم وعنایت سے الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت کا کمار مرشد سے ملتا ہے وہ ہمیشہ الہٰی محبت و پیار سے مخمور رہتا ہے اور بارگاہ الہٰی میں عزت و وقار پاتا ہے ۔

مਃ੩॥
اِہُ جگتُ جیِۄتُ مرےَ جا اِس نو سوجھیِ ہوءِ ॥
جا تِن٘ہ٘ہِ سۄالِیا تاں سۄِ رہِیا جگاۓ تاں سُدھِ ہوءِ ॥
نانک ندرِ کرے جے آپنھیِ ستِگُرُ میلےَ سوءِ ॥
گُر پ٘رسادِ جیِۄتُ مرےَ تا پھِرِ مرنھُ ن ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
سوجھی ۔ سمجھ ۔ علم ۔س ورہیا۔ غفلت میںس ویا ہوا۔ سدھ ۔ درست۔ ندر۔ نگاہ شفقت۔ جیوت مرے ۔ دوران حیات زندگی کی برائیاں چھوڑ کر روحانی یا اخلاقی زندگی بنا لینا ہی دوران حیات موت ہے ۔ تن ۔ اس خدا نے ۔ جگائے ۔ بیدار کرے ۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب اس عالم کو سمجھ آتی ہے تو دوران حیات مرتا ہے مراد ہی دنیاوی دولت کو دیاوی کاروبار کرتے ہوئے ترک کر دیتا ہے اے خدا یہ سمجھ تب آتی ہے جب تو خدا بیدار کرتا ہے جب تک تو نے اسے غفلت کی نیند سلا رکھا ہے انسان سو یا رہتا ہے اے نانک۔ اگر خدا اپنی نگاہ شفقت و عنایت آلے تو خود سچے مرشد سے ملاتا ہےا ور مرشد کی رحمت سے انسان دنیاوی دولت کی محبت ترک کرکے دوران حیات موت مرتا ہے جس سے دوبارہ موت نہیں آتی اور تناسخ سے بچ جاتا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
جِس دا کیِتا سبھُ کِچھُ ہوۄےَ تِس نو پرۄاہ ناہیِ کِسےَ کیریِ ॥
ہرِ جیِءُ تیرا دِتا سبھُ کو کھاۄےَ سبھ مُہتاجیِ کڈھےَ تیریِ ॥
جِ تُدھ نو سالاہے سُ سبھُ کِچھُ پاۄےَ جِس نو کِرپا نِرنّجن کیریِ ॥
سوئیِ ساہُ سچا ۄنھجارا جِنِ ۄکھرُ لدِیا ہرِ نامُ دھنُ تیریِ ॥
سبھِ تِسےَ نو سالاہِہُ سنّتہُ جِنِ دوُجے بھاۄ کیِ مارِ ۄِڈاریِ ڈھیریِ ॥੧੬॥
لفظی معنی:
محتاجی ۔ آسرا۔ صلاحے ۔ تعریف ۔نرنجن۔پاک ۔ ساہو ۔ شوہوکار ۔ سرمایہ دار ۔ ونجرا۔ سوداگر ۔ وکھر ۔ سوا۔ دوبے بھاو دوئی ۔ دوئیت ۔ دوچتا۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا نہیں محتاجی کسی کا جب جو کچھ ہوتا ہی سب کچھ اسکا کیا ہوا اے خدا تیرا دیا ہوا ہر ایک کھا رہا ہے اور سب تیرے دسب نگر اور محتاجی ہیں۔ جو تیری حمدوثناہ کرتا ہے سب کچھ پاتا ہے اے پاک بیداغ خدا تیری کرم وعنایت ہے ۔ وہی سچا سواگر اور شاہوکار ہے جس نے اے خدا تیرے نام سچ وحیقت کا سودا تیرے نام کا اثاثہ اکھٹآ کیا ہے ۔ اے پاکدامن خدا رسیدہ ( سنہو) ( جس نے ) جس خدا نے دنیاوی دولت کی محبت کا ڈھیر دل سے نکال دیا اس کی صفت صلاح کرؤ۔

سلوک ॥
کبیِرا مرتا مرتا جگُ مُیا مرِ بھِ ن جانےَ کوءِ ॥
ایَسیِ مرنیِ جو مرےَ بہُرِ ن مرنا ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
اے کبیر ۔ پوں تو سارا عالم مر رہا ہے مگر حقیقی موت کی سمجھ کسی کو نہیں آئی مراد اصلی موت الہٰی رضا میں رہنا ہے یہ دوران حیات موت جس نےا پنی زندگی الہٰی رضا کے مطابق اختیار کر لی وہ حیات ہی موت ہے لہذا جس نے اسے اپنا لیا اسے دوبارہ مرتا نہیں پرٹا ۔ 1-555یہی سلوک کبیر جی کے سلوکوں میں سلوک نمبر 29 پر درج ہے ۔

مਃ੩॥
کِیا جانھا کِۄ مرہگے کیَسا مرنھا ہوءِ ॥
جے کرِ ساہِبُ منہُ ن ۄیِسرےَ تا سہِلا مرنھا ہوءِ ॥
مرنھےَ تے جگتُ ڈرےَ جیِۄِیا لوڑےَ سبھُ کوءِ ॥
گُر پرسادیِ جیِۄتُ مرےَ ہُکمےَ بوُجھےَ سوءِ ॥
نانک ایَسیِ مرنیِ جو مرےَ تا سد جیِۄنھُ ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
مجھے یہ سمجھ نہیں کیسے موت ہوگئی اور موت گیسے ہو مگر دل سے خدا نہ بھولے تو موت آسان ہوتی ہے مراد انسان آسانی سے دنیاوی دولت کے تاثرات سے بچ سکتا ہے ۔ سارا عالم موت سے ڈرتا ہے اور ہر انسان زندگی چاہتا ہے مگر جو انسان رحمت مرشد سے دورا حیات دنیاوی دولت کے اپنے آپ کو محفوظ بنالیتا ہے جو دوران حیات ایسی دولت دنیاوی کو ترک کرکے طارق ہوجاتا ہے ایسا انسان الہٰی رضا کو سمجھتا ہے جو ایسی موت مرتا ہے صدیوی زندگی پاتا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
جا آپِ ک٘رِپالُ ہوۄےَ ہرِ سُیامیِ تا آپنھاں ناءُ ہرِ آپِ جپاۄےَ ॥
آپے ستِگُرُ میلِ سُکھُ دیۄےَ آپنھاں سیۄکُ آپِ ہرِ بھاۄےَ ॥
آپنھِیا سیۄکا کیِ آپِ پیَج رکھےَ آپنھِیا بھگتا کیِ پیَریِ پاۄےَ ॥
دھرم راءِ ہےَ ہرِ کا کیِیا ہرِ جن سیۄک نیڑِ ن آۄےَ ॥
جو ہرِ کا پِیارا سو سبھنا کا پِیارا ہور کیتیِ جھکھِ جھکھِ آۄےَ جاۄےَ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
جب کرم وعنایت ہوتی ہے خود خدا کی تو اپنی حمدوثناہ خود کرواتا ہے ۔ خود ہی سچے مرشد سے ملاتا ہے اور آرام و آسائش پہنچاتا ہے اور خادم خدا خدا کو پیار ہوتا ہے ۔ خدا اپنے خادموں کی خود عزت کی حفاظت کرتا ہے اوردنیا کے لوگوں کو پاؤں ڈالتا ہے ۔ الہٰی منصف جو خدا نے خود مقر کیا ہے وہ بھی خادم خدا کے نزدیک نہیں بھٹکتا ۔ گرض یہ کہ خدا کا پایر ہر دل عزیز ہوجاتا ہے ۔ باقی دوسرے لوگ تناسخ میں پڑے رہتے ہیں۔

سلوک مਃ੩॥
رامُ رامُ کرتا سبھُ جگُ پھِرےَ رامُ ن پائِیا جاءِ ॥
اگمُ اگوچرُ اتِ ۄڈا اتُلُ ن تُلِیا جاءِ ॥
کیِمتِ کِنےَ ن پائیِیا کِتےَ ن لئِیا جاءِ ॥
گُر کےَ سبدِ بھیدِیا اِن بِدھِ ۄسِیا منِ آءِ ॥
نانک آپِ امیءُ ہےَ گُر کِرپا تے رہِیا سماءِ ॥
آپے مِلِیا مِلِ رہِیا آپے مِلِیا آءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
اگم ۔ انسانی سوچ و سمجھ سے اوپر۔ اگوچر۔ جس کی بابت بیان نہ ہو سکے ۔ اتل۔ جنکا اندازہ ناتول نہ ہو سکے ۔ کتنے ۔ کہیں سے ۔ بھیدیا ۔ متاثر کیا ہوا۔ ان بدھ ۔ اس طریقے سے ۔ امیو ۔شمار سے بعید ۔ سمائے ۔ بستا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خدا تو ساری دنیا کہتی ہے مگر ایسے الہٰی وصل حاصل نہیں ہوتا کیوں انسانی رسائی سے بلند تر ہے جو اندازے تو ل اور قیمت بیان سے باہر اور اندازے سے ماہر ہے اور نہ کہیں تالش ہو سکتی ہے کلام مرشد سے اسکا راز افشاں ہو سکتا ہے ۔ اور اسطرح سے دل میں بس جاتا ہے ۔ اے نانک ۔ وہ اندازہ و شمار سے باہر ہے وہ سارےعالم میں بستا اور خود ہی ظہور میں آتا ہے ۔

مਃ੩॥
اے من اِہُ دھنُ نامُ ہےَ جِتُ سدا سدا سُکھُ ہوءِ ॥
توٹا موُلِ ن آۄئیِ لاہا سد ہیِ ہوءِ ॥
کھادھےَ کھرچِئےَ توٹِ ن آۄئیِ سدا سدا اوہُ دےءِ ॥
سہسا موُلِ ن ہوۄئیِ ہانھت کدے ن ہوءِ ॥
نانک گُرمُکھِ پائیِئےَ جا کءُ ندرِ کرےءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جت۔ جس ۔ سے ۔ توٹا۔ کمی ۔ سہسا ۔ فکر ۔ تشویش ۔ مول۔ بالکل۔ ۔ ہانت۔ شرمندگی ۔ ندر۔ بگا ہے ۔ شفقت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل ۔ جس سرمائے سے صدیوی سکھ حاصل ہوتا ہے ۔ وہ سرمایہ الہٰی نام سچ وحقیقت ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے سبھ گھٹ انّدرے آپے ہیِ باہرِ ॥
آپے گُپتُ ۄرتدا آپے ہیِ جاہرِ ॥
جُگ چھتیِہ گُبارُ کرِ ۄرتِیا سُنّناہرِ ॥
اوتھےَ ۄید پُران ن ساستا آپے ہرِ نرہرِ ॥
بیَٹھا تاڑیِ لاءِ آپِ سبھ دوُ ہیِ باہرِ ॥
آپنھیِ مِتِ آپِ جانھدا آپے ہیِ گئُہرُ ॥੧੮॥
لفظی معنی:
گھٹ۔ دل ۔ جگہ ۔ جگ ۔ چھتی ۔ چھتی زمانوں میں۔ غبار۔ اندھیرا ۔ سنا ہر ۔ سنسان ۔ ساشا ۔ شاشتر ۔ نرہر ۔ انسانوں کا ملاک ۔ تاڑی ۔ دھیان میں مصروف۔ مت ۔ اندازہ ۔ حالت۔ گوہر ۔ موتی ۔ گہرا سمندر۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی سب میں بستا ہے اور سب سے جدا بھیہے خود ہی پوشیدہ ہے وہ اور ظاہر بھی ہے خود ہی اندھیرا غبار میں کئی زمانے رہتا ہے سنسان میں نہ وہاں وید یں نہ شاشتر ہیں وہاں ہے ۔ صرف خود خاا مالک انسانوں کا ۔ بیٹھا دھیان جمائے سب سے باہر علیحدہ۔ سمندر کی مانند بھاری گہرا ہے اس گہرائی کو خود ہی جاتا ہے ۔

سلوک مਃ੩॥
ہئُمےَ ۄِچِ جگتُ مُیا مردو مردا جاءِ ॥
جِچرُ ۄِچِ دنّمُ ہےَ تِچرُ ن چیتئیِ کِ کریگُ اگےَ جاءِ ॥
گِیانیِ ہوءِ سُ چیتنّنُ ہوءِ اگِیانیِ انّدھُ کماءِ ॥
نانک ایتھےَ کماۄےَ سو مِلےَ اگےَ پاۓ جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ہونمے ۔ خودی ۔ دم ۔ سانس۔ تچر۔ اسو قت تک ۔ نہ چیتی ۔ یاد نہیں ۔ کر یگو ۔ کریگا۔ گیا نی ۔ با علم ۔ تعلیم یافتہ سمجھدار۔ جین ۔ بیدار مغر۔ اگیانی ۔ بے علم ۔ نادان ۔ اندھ ۔ بے سمجھی والا کام ۔
ترجمہ معہ تشریح:
زمانہ خودی میں غرقاب ہو رہا ہے ۔ جب تک جسم میں سانس ہیں خدا س وقت تک یاد نہیں کیا تب آگے بارگاہ الہٰی میں کای حال ہوگا۔ سمجھدار با علم انسان با ہوش اور بیدار رہتا ہے بے علم نادان جہالت کے اندھیرے میں جاہل کام کرتا ہے ۔ اس انسانی زندگی انسان جیسا کام کرتا ہے اسکا صلہ آئندہ پاتا ہے ۔

مਃ੩॥
دھُرِ کھسمےَ کا ہُکمُ پئِیا ۄِنھُ ستِگُر چیتِیا ن جاءِ ॥
ستِگُرِ مِلِئےَ انّترِ رۄِ رہِیا سدا رہِیا لِۄ لاءِ ॥
دمِ دمِ سدا سمالدا دنّمُ ن بِرتھا جاءِ ॥
جنم مرن کا بھءُ گئِیا جیِۄن پدۄیِ پاءِ ॥
نانک اِہُ مرتبا تِس نو دےءِ جِس نو کِرپا کرے رجاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
دھر ۔ بارگاہ الہٰی سے ۔ انتر ۔ دل یا زہن میں ۔ لو ۔ محبت اور پریم سے ذہن نشنی ۔ دم دم ۔ سانس سانس۔ ہر وقت۔ برتھا۔ بیکار ۔ بیفائدہ ۔ جیون پدوی ۔ صدیوی حیات۔ مرتبہ ۔ تربہ ۔ درجہ ۔ رضائے ۔ اپنے حکم سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
بارگہ الہٰی سے فرامن ہے کہ سچے مرشد کے بغیر الہٰی یادوریاض نہیں ہو سکتی ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے خدا دل میں بس جاتا ہے اور انسان اس کی محبت میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے اور ہر سانس اسے یاد کرتا ہے اورایک سانس بھی بیکار نہیں جاتا ۔ موت و پیدائش کا خوف مٹ جاتا ہے اور اسے حقیی روحانی و اخلاقی زندگی کا رتبہ پاتا ہے ۔ اے نانک یہ رتبہ خدا اسے دیتاہے جسے اپنی رضا و رحمت سے سر فراز کرتا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے داناں بیِنِیا آپے پردھاناں ॥
آپے روُپ دِکھالدا آپے لاءِ دھِیاناں ॥
آپے مونیِ ۄرتدا آپے کتھےَ گِیاناں ॥
کئُڑا کِسےَ ن لگئیِ سبھنا ہیِ بھانا ॥
اُستتِ برنِ ن سکیِئےَ سد سد کُربانا ॥੧੯॥
لفظی معنی:
دانا۔ عاقل۔ سمجھدار۔ دانشمندار ۔بینیا۔ دورا ندیش ۔ موتی ۔ خاموش رہنے والا۔ گیانا۔ عقل و ہوش کی باتیں ۔ بھانا۔ چاہتا ۔ برن ۔ بیان
ترجمہ معہ تشریح:
خدا خود ہی دانشمند دور اندیش اور رہبر ہے خود ہی اپنی نمائش کرتا ہے اور خود ہی دھیان لگاتا ہے ۔ خود ہی خاموشی اختیار کرتا ہے اور خود ہی عقل و ہوش دانشمندی کی باتیں کرتا ہے کوئی تلخی محسوس نہیں کرتا سب کا دالدادہ ہے اور پیار ہے ۔ تعریف بیان ہو سکتی نہیں سو سوبار قربان ہوں اس پر ۔

سلوک مਃ੧॥
کلیِ انّدرِ نانکا جِنّناں دا ائُتارُ ॥
پُتُ جِنوُرا دھیِء جِنّنوُریِ جوروُ جِنّنا دا سِکدارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
جن بھوت ۔ بدروح ۔ جنور۔ چھوٹا بھوت ۔ جنوری ۔بھوتنی ۔ جورو۔ زوجہ ۔ بیوی ۔ سکھدار۔ سردار۔ حاکم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اس کل کے دور میں رہنے والے انسان نہیں بدر وحیں اور بھوتوں کی مانند ہیں۔ بیٹآ۔ بھوتان بیٹی بھونتی بیوی بھوتوں یا بدروحوں کی حکمران مرادسچ و حقیقت پسندی اور حقیقت پرستی کے بغیر انسان شیطان بد روح اور بھوت ہے ۔

مਃ੧॥
ہِنّدوُ موُلے بھوُلے اکھُٹیِ جاںہیِ ॥
ناردِ کہِیا سِ پوُج کراںہیِ ॥
انّدھے گُنّگے انّدھ انّدھارُ ॥
پاتھرُ لے پوُجہِ مُگدھ گۄار ॥
اوہِ جا آپِ ڈُبے تُم کہا ترنھہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
ہندو مذہب والے بالکل بالکل ہی گمراہ ہیں اور غلط راستے پر چل رہے ہیں۔ جو تار دنے گہا ۔ اس کی پرستش کرتے ہیں ۔ ان اندھوں گو نگوں کے لئے اندھیر غبار چھائیا ہوا ہے ۔ جاہل پتھر کی پرستش کرتے ہیں۔ جب وہ خود ڈوبے ہوئے ہیں۔ اے انسان انکی پرستش سے تم کیسے اس دنیاوی زندگی کے سمندر سے پار ہو سکو گے ۔

پئُڑیِ ॥
سبھُ کِہُ تیرےَ ۄسِ ہےَ توُ سچا ساہُ ॥
بھگت رتے رنّگِ ایک کےَ پوُرا ۄیساہُ ॥
انّم٘رِتُ بھوجنُ نامُ ہرِ رجِ رجِ جن کھاہُ ॥
سبھِ پدارتھ پائیِئنِ سِمرنھُ سچُ لاہُ ॥
سنّت پِیارے پارب٘رہم نانک ہرِ اگم اگاہُ ॥੨੦॥
لفظی معنی:
کہو ۔ کبھ ۔ سا ہو۔ شاہوکار ۔ رنگ ۔ رپیم ۔ دیاہو ۔ یقین ۔ لاہو ۔ منافع۔ اگم آگاہو ۔ انسانی رسائی سے بلند نہایت گرے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تو سچا شاہوکار ہےا ور ہر سچے تیرے اختیار میں ہے ۔ا لہٰی پریمی واحد خدا کے پریمی ہیں اور انہیں مکمل یقین ہے ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت روحانی زندگی عنایت کرنے والا ہے وہ اس کھانے کو خوب کھاتے ہیں جو ایک کھاتا ہے وہ دنایا کی نعمتیں پاتے ہیں وہ الہٰی نام کا حقیقی منافع کماتے ہیں۔

سلوک مਃ੩॥
سبھُ کِچھُ ہُکمے آۄدا سبھُ کِچھُ ہُکمے جاءِ ॥
جے کو موُرکھُ آپہُ جانھےَ انّدھا انّدھُ کماءِ ॥
نانک ہُکمُ کو گُرمُکھِ بُجھےَ جِس نو کِرپا کرے رجاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ہر شے زیر فرامن آتی ہے اور زیر فرمان چلی جاتی ہے ۔ اگر کوئی نادان اپنے آپ کو سمجھے کہ میں ہوں تو وہ اندھیرے میں ہے اور اندھیوں جیسا کام کرتا ہے ۔ اے نانک ۔ جس انسان پر رضائے الہٰی سے رحمت وعنایت ہو وہی مرید مرشد الہٰی فرمان کی پہچان کرتا ہے ۔

مਃ੩॥
سو جوگیِ جُگتِ سو پاۓ جِس نو گُرمُکھِ نامُ پراپتِ ہوءِ ॥
تِسُ جوگیِ کیِ نگریِ سبھُ کو ۄسےَ بھیکھیِ جوگُ ن ہوءِ ॥
نانک ایَسا ۄِرلا کو جوگیِ جِسُ گھٹِ پرگٹُ ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جگت ۔ طریقہ ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ نام۔ سچ و حقیقت ۔ اصلیت ۔ تس۔ اس ۔ نگری ۔ مراد جسم میں ۔ بھیکھی ۔ دکھاوا کرنے والا۔ جوگ ۔ الہٰی ملاپ ۔ گھٹ ۔ دلمیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہی انسان طرز حیات پاتا ہے جس نے مرید مرشد ہوکر الہٰی نام سچ وحقیقت حاصل کیا ہے ۔ ایسے انسان میں تمام اوصاف پیدا ہوجاتے ہیں۔ صر ف بیرونی دکھاوے اور بھیس بنانے سے الہٰی وصل حاصل نہیں ہوتا۔ اے نانک۔ ایسا کوئی ہی انسان یا جوگی ہے جس کے دل میں ظاہر ہوتا ہے ۔

پئُڑیِ ॥
آپے جنّت اُپائِئنُ آپے آدھارُ ॥
آپے سوُکھمُ بھالیِئےَ آپے پاسارُ ॥
آپِ اِکاتیِ ہوءِ رہےَ آپے ۄڈ پرۄارُ ॥
نانکُ منّگےَ دانُ ہرِ سنّتا رینارُ ॥
ہورُ داتارُ ن سُجھئیِ توُ دیۄنھہارُ ॥੨੧॥੧॥ سُدھُ ॥
لفظی معنی:
جنت۔ جاندار ۔ پائین۔ پیدا کئے ہیں۔ ادھار ۔ سہارا ۔ اصرا ۔ سوکھم ۔ باریک۔ جو جلدی احساس میں نہ آئے ۔ پاسار۔ کھلا رہا ۔ اکانتی ۔ واحد ۔ پروار۔ قبیلہ ۔ خاندان ۔ رہنار ۔ دہول پاوں کی ۔ داتار ۔ سخی ۔ سخاوت کرنے والا۔ ۔ سبھئی ۔ سمجھ نہیں آتا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا نے خود مخلوقات پیدا کرکے خود ہی ان کا آسرا بنتا ہے ۔ خود ہی معمولی ہستی ہے او ر خود ہی بھاری پھیلاؤ ہے ۔ خود ہی وحدت ہے میں رہتا ہے خود ہی بھاری قبیلے الا ۔ اے خدا۔ نانک تیرے پاکدامن خدا رسیدہ سنتوں کے پاؤں کی دہول کی بھیک مانگتا ہے اے خدا تو ہی ہ دینے والا کوئی اور سخی داتا دینے والا سمجھ نہیں آتا۔

ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ ॥
راگُ ۄڈہنّسُ مہلا ੧ گھرُ ੧॥
املیِ املُ ن انّبڑےَ مچھیِ نیِرُ ن ہوءِ ॥
جو رتے سہِ آپنھےَ تِن بھاۄےَ سبھُ کوءِ ॥੧॥
ہءُ ۄاریِ ۄنّجنْا کھنّنیِئےَ ۄنّجنْا تءُ ساہِب کے ناۄےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ساہِبُ سپھلِئو رُکھڑا انّم٘رِتُ جا کا ناءُ ॥
جِن پیِیا تے ت٘رِپت بھۓ ہءُ تِن بلِہارےَ جاءُ ॥੨॥
مےَ کیِ ندرِ ن آۄہیِ ۄسہِ ہبھیِیا نالِ ॥
تِکھا تِہائِیا کِءُ لہےَ جا سر بھیِترِ پالِ ॥੩॥
نانکُ تیرا بانھیِیا توُ ساہِبُ مےَ راسِ ॥
من تے دھوکھا تا لہےَ جا سِپھتِ کریِ ارداسِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
عملی ۔ نشئی ۔ عمل۔ نشہ ۔ انبڑے ۔ برابری ۔ نیر ۔ پانی ۔ سیہہ۔ خاوند۔ مالک۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے (1) واری ۔ قربان ۔ ونجھا۔ جاؤں۔ کھنیئے ۔ ٹکڑے ٹکڑے ہوجاؤں۔۔ صاحب کے ناوے ۔ مالک کے نام پر ۔ مراد سچ وحقیقت پر (1) رہاو۔ سپھلیو سپھلتا۔ کامیابی رکھڑا۔ شجر ۔ درخت۔ انمرت جاکا ناؤں۔ جسکا نام آب حیات ہے ۔ مراد جس کے نام یعنی سچ وحقیقت سے روحانی واخلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے جو دائمی داور صدیوی ہے ۔ ترپت ۔ سیر ہوئے ۔ خواہشات تمناؤں کی پیاس بجھ گئی ۔ (2) میں کی ۔ میری ۔ ندر نہ آوہی ۔ نظر نہیں آتی ۔ ہبھیاں۔ سب کے ساتھ ۔ نکھا تہائیا کیوں لہے ۔ پیاسوں کی پیاس کیسے تجھے ۔ سر ۔ تالاب۔ بھیتر۔ درمیان ۔ پال۔ دیوار (3) بانیا۔ بیوپاری ۔ سوداگر۔ راس ۔ پونجی ۔ سرمایہ ۔ وہوکھا ۔ وہم وگمان ۔ صفت۔ ستائش ۔ اردا س ۔ عرض ۔ گذارش۔
ترجمہ معہ تشریح:
اگر نشئی کو نشہ حاصل نہ ہو تو وہ تڑپتا ہے اسی طرح مچھلی کر پانی نہ ملے تو تڑپ کر جان دیدیتی ہے ۔ اس طرح اے خدا تیرا نام جن کے لئے زندگی کا آدرش اور سہار بن گیا ہے ۔ وہ تیری یاد کے بغیر نہیں رہ سکتے جو اپنے خدا کے پریم پیار میں محو مجذوب ہوگئے انہیں ہر ایک اچھا لگتا ہے (1) خداوند کریم مالک ہر دو عالم ایک پھلدار درخت ہے اسکا نام سچ و حقیقت انسان کو روحانیت واخلاق والی زندگی عنایت کرنے والا آب حیات جس نے ت نوش کیا ان کی کوئی تمنا اور خواہش باقی نہیں رہی ۔ قربان ہوں ان پر (2) میں اس مالک نام سچ و حقیقت پر ٹکڑے ٹکڑے ہوکر قربان ہو جاوں (1) رہاؤ۔ خدا سب کے ساتھ بستا تو ہے مگر مجھے نظر نہیں آتا۔ تب ملاپ وصلتمنا کیسے پوری ہو جب تالاب کے درمیان دنیاوی خواہشات کی دیوار حائل ہو (3) اے خدا ۔ نانک تیرا طلبگار سودا گر یا بیوبیاری ہے تو ملاک ہےا ور تیرا نام میرے لئے سرمایہ ہے ۔ د ل سے وہم وگمان تبھی دور ہوتا ہے جب تیری حمدوثناہ اور تیرے در پر گذارش کرتا رہوں۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੧॥
گُنھۄنّتیِ سہُ راۄِیا نِرگُنھِ کوُکے کاءِ ॥
جے گُنھۄنّتیِ تھیِ رہےَ تا بھیِ سہُ راۄنھ جاءِ ॥੧॥
میرا کنّتُ ریِسالوُ کیِ دھن اۄرا راۄے جیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
کرنھیِ کامنھ جے تھیِئےَ جے منُ دھاگا ہوءِ ॥
مانھکُ مُلِ ن پائیِئےَ لیِجےَ چِتِ پروءِ ॥੨॥
راہُ دسائیِ ن جُلاں آکھاں انّمڑیِیاسُ ॥
تےَ سہ نالِ اکوُئنھا کِءُ تھیِۄےَ گھر ۄاسُ ॥੩॥
نانک ایکیِ باہرا دوُجا ناہیِ کوءِ ॥
تےَ سہ لگیِ جے رہےَ بھیِ سہُ راۄےَ سوءِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
گنونتی ۔ بااوصاف ۔ گن والی ۔ وصفوں والی۔ راویا۔ وصل حاصل کیا ۔ لطف اٹھائیا۔۔ نرگن ۔ بغیر گن یا بے وصف ۔ کوکے ۔ آہ وزاری ۔ کنت ۔ خاوند۔ گنونتی تھی رہے ۔ اگر بااوصاف ہوجائے ۔ تابھی سوہ راون جائے ۔ تب الہٰی یا خاوند کا وصل یا لطف اٹھا کستی ہے (1) ۔ ریسانو ۔ لطفوں سے بھرا ہوا ہے ۔ اور ۔ دوسروں ۔ رہاؤ۔ کرنی ۔ اعمال۔ کامن۔ عور ۔ت۔ من دھاگا ہوئے ۔ دل دھاگا ہوجائے ۔ مانک ۔ ہیر ۔ لیجے چت ہروئے ۔ لمیں بسائے (2) راہو دسائ ۔ طریقہ یا راستہ تو پوچھتا ہے ۔ نہ جلاں۔ مگر عمل نہ ہو ۔ آکھاں امڑ یاس ۔ کہوں کہ پہنچ گیا ہوں۔ اکوانا۔ بول چال نہ ہونا۔ کیوں تھیوے ۔ کیوں ہو ۔ گھر واس۔ گھر میں سکون ت۔ رہائش (3) ایکی باہر ۔ ایک کے بغیر ۔ تے سیہہ لگی جے رہے ۔ اگر رشتہ قائم رہے ۔ بھی سوہ راوے سوئے ۔ تب وہ بھی خاوند کا لطف اٹھا سکتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرا خاوند مراد خدا لطفوں و آرام و آسائش کا ذخرہ یا خزانہ یا خزانہ یا بھنڈار ہے ۔ لہذا دوسروں کی کویں خوشنودی حاصل کیجائے (1) رہاؤ۔ جسے یقین ہوجائے اور جس کے دامن میں اوصاف ہیں وہ الہٰی وصل اور آرام و آسائش کا لطف اٹھا سکتا ہے ۔ بے اوساف انسان کیوں آہ وزاری کرتا ہے ۔ مگر اگر وہ اوصا ف حاصل کرے تو وہ بھیر خدا کو خوش کر سکتا ہے (1 ) اگر انسان بلند اخلاق ہوجائے اور دھا گا بنا کر دلیمں بسائے ایسا ہیرے موتی جیسا قیمتی وصف جو قیمتا حاصل نہیں ہو سکتا دل میں بساے (2) اے خدا اگر کوئی ہمیشہ راستہ ہی پوچھتا رہے مگر اس راستے پر نہ چلے اور بتاے کہ منزل پر پہنچ گیا ہوں مگر نیرے ساتھ بول چا ل یا رابطہ نہ بنا ہوا۔ اس طرحسے منزل حاصل نہ ہوگی (3) اے نانک۔ واحد خدا کے بغیر دوری کوئی ہستی نہیں۔ا گر تجھ سے رشتہ و رابط بتا رہے تو وہ دیدار و وصل اور خوشنودی حاصل کر سکتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੧ گھرُ ੨॥
موریِ رُنھ جھُنھ لائِیا بھیَنھے ساۄنھُ آئِیا ॥
تیرے مُنّدھ کٹارے جیۄڈا تِنِ لوبھیِ لوبھ لُبھائِیا ॥
تیرے درسن ۄِٹہُ کھنّنیِئےَ ۄنّجنْا تیرے نام ۄِٹہُ کُربانھو ॥
جا توُ تا مےَ مانھُ کیِیا ہےَ تُدھُ بِنُ کیہا میرا مانھو ॥
چوُڑا بھنّنُ پلنّگھ سِءُ مُنّدھے سنھُ باہیِ سنھُ باہا ॥
ایتے ۄیس کریدیِۓ مُنّدھے سہُ راتو اۄراہا ॥
نا منیِیارُ ن چوُڑیِیا نا سے ۄنّگُڑیِیاہا ॥
جو سہ کنّٹھِ ن لگیِیا جلنُ سے باہڑیِیاہا ॥
سبھِ سہیِیا سہُ راۄنھِ گئیِیا ہءُ دادھیِ کےَ درِ جاۄا ॥
انّمالیِ ہءُ کھریِ سُچجیِ تےَ سہ ایکِ ن بھاۄا ॥
ماٹھِ گُنّدائیِ پٹیِیا بھریِئےَ ماگ سنّدھوُرے ॥
اگےَ گئیِ ن منّنیِیا مرءُ ۄِسوُرِ ۄِسوُرے ॥
مےَ روۄنّدیِ سبھُ جگُ رُنا رُنّنڑے ۄنھہُ پنّکھیروُ ॥
اِکُ ن رُنا میرے تن کا بِرہا جِنِ ہءُ پِرہُ ۄِچھوڑیِ ॥
سُپنےَ آئِیا بھیِ گئِیا مےَ جلُ بھرِیا روءِ ॥
آءِ ن سکا تُجھ کنِ پِیارے بھیجِ ن سکا کوءِ ॥
آءُ سبھاگیِ نیِدڑیِۓ متُ سہُ دیکھا سوءِ ॥
تےَ ساہِب کیِ بات جِ آکھےَ کہُ نانک کِیا دیِجےَ ॥
سیِسُ ۄڈھے کرِ بیَسنھُ دیِجےَ ۄِنھُ سِر سیۄ کریِجےَ ॥
کِءُ ن مریِجےَ جیِئڑا ن دیِجےَ جا سہُ بھئِیا ۄِڈانھا ॥੧॥੩॥
لفظی معنی:
موری ۔ موراں نے ۔ رن جھن۔ سریلی میٹھی آوازیں۔ ۔ مندھ ۔ عورت ۔ کٹارے ۔ بھروٹے ۔ سہیلیاں۔ جیوڈا ۔ جیوڑا۔ رسیاں ۔ درسن ۔ دیدار ۔ وصل۔ گھنیئے ونجھا۔ ٹکڑ ے تکڑے ہوجانا۔ نام وٹہوں ۔ نام سچ و حقیقت پر ۔ چوڑا بھن۔ چوڑا توڑدے ۔ ۔ پلنگ سیو ۔ معہ پلنگ موباہی ۔ سن باہا۔ معہ بازو۔ ایتے ۔ اتنے ۔ ویس ۔ بناؤ ۔ شنگار ۔ سوہ ۔ خاوند۔ راتو اور ہا۔ دوسری کی محبت میں محو ومجذوب ہے ۔ منیار ۔ چوڑیاں والا۔ چوڑیاں ۔ یہاں مراد عبادت و ریاضت ۔ سے ۔ وہ ۔ ونگڑیاہا۔ ونگاں۔ چوڑیاں ۔ کنٹھ ۔ گلے ۔ باہڑیاں۔ باہاں۔ بازور۔ سوہ ۔ خاوند۔ راون ۔ خوش کرن۔ دادھی ۔ بدیوں میں ملبوس جلتی ہوئی ۔ عنمالی ۔ سکھی ۔ ساتھ ۔ سبجھی ۔ اچھے اخلاق والی ۔ ماتھ ۔ گھوٹ کر ۔ گندائیاں۔ بنوائیاں۔ ماگ ۔ چیر ۔ سندر ہورے ۔ سندر ہور بھر ۔ اگے ۔ آئندہ ۔ منیا ۔ منظور یا قبول ۔ دسور دسوارے ۔ فکر اور تشویش میں۔ روندی ۔ روتی ہوئی ۔ رنا۔ رونے لگا ۔ رنٹرے ونہو پنکھرو ۔ جنگل کے پرندے بھی ۔ تن کا پرہا ۔ جسم کی جدائی ۔ پرہو ۔ خاوند سے ۔ یں جل بھریا روئے ۔ آنسو بھر کر روئیا ۔ تجھ کن ۔ تیرے پاس ۔ کوئے ۔ کسی کو ۔ سبھاگی ۔ خوش قسمت ۔ دیکھا سوئے ۔ تاکہ اسکا دیدار کر سکوں ۔ نے صاھب ۔ تیری اے مالک ۔ کیا دیجے ۔ کیادیں۔ کی ا بھینٹ ۔ چڑھانیں۔ سیس وڈے ۔ سرکاٹ کر ۔ بیس دیجے ۔ بیٹھے کے لئے ۔ دیں۔ بن سیر سیو کر یجے ۔ بغیر سر خدمت کریں۔ جئیرا نہ دیجے ۔ دل نہ دیا۔ وڈنا۔ بیگانہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے بہن سادن کا میہہ آگیا مور میٹھی سریلی آواز میں گانے لگے ہیں۔ تیری قدرت کی خوشمائی انسان کے لئے تلوار کی مانند ہے ۔ اس نے تیرے دیدار کے لالچ نے میرا دل لبھا یعنی لالچی کر دیا ۔ تیری اس خوبصورت شکل وصورت سے قربان ہوں صدقے جاؤں جومجھے تیرا نام سچ و حقیقت یاد کر ا رہا ہے ۔ تیرے نام پر قربان ہوں چونکہ قدرت میں تیرا ظہور ہےا سلئے اس پر مجھے فخر ہے تیرےبغیر میرا وقار اور فرخ کیا اور کس کام (1) اے ) گروجی ایک عورت سے تشبیحد یکر سمجھاتے ہیں ۔ کہ اےعورت اتنا بناؤ اور سجاوٹ کر نے والی بیوی اگر تیرا خاوند دوسری عورتوں سے ہی محبت کرتا ہا تو پلنگ سے ما رکے اس چوڑے کو توڑ دو اور پلنگ کے بازو بھی تو ڑ دو کیونکہ نہ اس بازوں کو سجانے والا منیار تیرا کچھ سنوار سکا نہ ہی اس کے دی ہوئی چوڑیاں کام آئیں وہ بازو جل یوں نہ جائیں جو مال کے گلے نہ لگا سکیں۔ مراد جو انسان تمام عرم مذہبی بھیس بنانے میں گذار دے اور اسے مذہبی رہبری کرنےو الا بھی بیرونی دکھاوے اور بھیس کی طرف ہی اسے اتساہ دلاتا رہے تو یہ ساری کوشش بیکار چلی جائیں گی کوینکہ مذہبی لباس اور بھیس بنانے سے خدا کو خوش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ اس سے تو صرف روحانی ملاپ ہی ہو سکتا ہے ۔ خدا سے جدا ہوکر اتنا دک
ھ محسوس ہورہا ہے کہ تمام عالم مجھ پر ترس کھا رہا ہے غرض یہ کہ جنگل کے پرندے ترس محسوس کر رہے ہیں۔ مگر میری جسمانی جدائی مجھ پر محسو س نہیں کر رہی جس نے مجھے خدا نےخدا کر رکھا ہے ۔ اے خدا خواب میں تجھ سے ملاپ ہوا خواب ختم ہوا تو بھر جدا ہوگیا میں آنسو بھر کر روئیا کہ اے میرے پیارے مجھے تجھ تک رسائی حاصل نہیں نہ کسی کو تیرے پاس بھیج سکتا ہوں۔ اے نیند آتا کہ دیدار کر سکوں۔ اے نانک ۔ تو کہہ کہ اگر کوئی میرے آقا کا زکر کرے اس کی ہانی سنائے تو اسے کیا اور کونسی بھینٹ چڑھائی جائے ۔ اپنا سر کاٹ کر اسکے بیٹھنے کے لئے پیش کروں اور بغریر سر کے خدمت کروں۔ اس سے مراد ہے کہ خود سری اور خودی ختم کرکے خدمت کروں۔ جب بیگانگی پیدار ہوجائے تو خودی اور خؤد سری ختم کرکے اپنی زندگی قربان کر دو آپنا بنانے کے لئے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
منِ میَلےَ سبھُ کِچھُ میَلا تنِ دھوتےَ منُ ہچھا ن ہوءِ ॥
اِہُ جگتُ بھرمِ بھُلائِیا ۄِرلا بوُجھےَ کوءِ ॥੧॥
جپِ من میرے توُ ایکو نامُ ॥
ستِگُر دیِیا مو کءُ ایہُ نِدھانُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سِدھا کے آسنھ جے سِکھےَ اِنّد٘ریِ ۄسِ کرِ کماءِ ॥
من کیِ میَلُ ن اُترےَ ہئُمےَ میَلُ ن جاءِ ॥੨॥
اِسُ من کءُ ہورُ سنّجمُ کو ناہیِ ۄِنھُ ستِگُر کیِ سرنھاءِ ॥
ستگُرِ مِلِئےَ اُلٹیِ بھئیِ کہنھا کِچھوُ ن جاءِ ॥੩॥
بھنھتِ نانکُ ستِگُر کءُ مِلدو مرےَ گُر کےَ سبدِ پھِرِ جیِۄےَ کوءِ ॥
ممتا کیِ ملُ اُترےَ اِہُ منُ ہچھا ہوءِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
ندھان ۔ خزانہ ۔ سدھا ۔ جوگیوں کے ۔ آسن ۔ یوگ کے طریقے ۔ اندری وس کر کمائے ۔ اعضائے جسمانی پر ضبط حاصل کرکے اعمال کرے ۔ من کی میل۔ قلبی غلاظت ۔ خیالات ۔ میں گندگی ۔ نہ اترے ۔ دور نہیں ہوئی (2) سنجم۔ ضبط۔ قابو کنٹرول۔ سر نائے ۔ پناہ ۔ قربت و صحبت ۔ الٹی بھئی ۔پ ہلےع مل کے خلاف (3) بھنت نانک۔ نانک بیان کرتا ہے ۔ گر کے سبد۔ کالم مرشد۔ ممتا۔ میر تیر ۔ ملکیت ۔
ترجمہ معہ تشریح::
اے دل الہٰی نام سچ حقیقت و اصلیت کو یاد کر ۔ سچے مرشد نے مجھے یہ خزانہ عنایت فرمائی ہے (1)ر ہاؤ۔ اگر اسنان کا دل برائیوں سے آلودہ ہے تو انسان کا سب کچھ میلا ہے ۔ جسمانی صفائی یہ دل صاف نہیں ہو سکتا ۔ سارا عالم وہم وگمان میں مبتلا ہے کسی کو ہی شاذو نادر اس کی سمجھے (1) اگر کوئی جوگیوں کے طریقے زہر و ریاضت کے سکھ بھی لے اور اعضائے جسمانی شہوت اور خواہشات پر ضبط حاصل کرے تب بھی دل سے خودی کی غلاظت روحانید ور نہیں ہوتی (2) اے انسان سچے مرشد کی صحبت و قربت کے بغیر دل پاک نہیں ہو سکتا ۔ اگر سچا مرشد کا ملاپ حاصل ہوجائے تو خیالات کی روش سوچ سمجھ پہلے خیالات کے خلاف بدل جاتے ہیں اور خیالات روحانی طور پر بدل کر روحانیو اخلاقی بلندی حاسل کر جاتے ہیں۔ جو بیان سے باہر ہیں (3) نانک بیان کرتا ہے کہ جو انسان مرشد کی صحبت و قربت میں رہ کر بدیوںا ور برائیوں سے پاکیزگی حاصل کر لیتا ہے ۔ کالم مردشد اپنا کر روحانیواخلایق پاکیزگی حاصل کر لیتا ہے اس کے دل سے خو د اور ملکیتی حوض مٹ جاتی ہے اور انسانی ضمیر اور قلب پاک ہوجاتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
ندریِ ستگُرُ سیۄیِئےَ ندریِ سیۄا ہوءِ ॥
ندریِ اِہُ منُ ۄسِ آۄےَ ندریِ منُ نِرملُ ہوءِ ॥੧॥
میرے من چیتِ سچا سوءِ ॥
ایکو چیتہِ تا سُکھُ پاۄہِ پھِرِ دوُکھُ ن موُلے ہوءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ندریِ مرِ کےَ جیِۄیِئےَ ندریِ سبدُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
ندریِ ہُکمُ بُجھیِئےَ ہُکمے رہےَ سماءِ ॥੨॥
جِنِ جِہۄا ہرِ رسُ ن چکھِئو سا جِہۄا جلِ جاءُ ॥
ان رس سادے لگِ رہیِ دُکھُ پائِیا دوُجےَ بھاءِ ॥੩॥
سبھنا ندرِ ایک ہےَ آپے پھرکُ کرےءِ ॥
نانک ستگُرِ مِلِئےَ پھلُ پائِیا نامُ ۄڈائیِ دےءِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
ندری ۔ نظر عنایت و شفقت۔ نرمل۔ پاک ۔ چیت ۔ یاد کر ۔ سچا سوئے ۔ اس صدیوی سچے کو ۔ ایکو چیتیہہ۔ واحد خدا یاد کر ۔ مولے ہوئے (1) رہاؤ۔ مر کے جیوئے ۔ برائیوں کو چھوڑ کر نیکی کی طرف رغبت (2) سا ۔ وہ ۔ ان رس۔ دوسری لذتیں۔ سادے ۔ لزتیں۔ دوجے بھائے ۔ دوسری محبت (3) سبھنا ندر۔ سب پر نگاہ شفقت ۔ فرق۔ بھید بھاو (4)
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل اس صدیوی سچ اور سچے خدا کو جو صدیوی قائم رہنے والا ہے یاد کیا کر ۔ اگر اسے یاد کرتا رہیگا تو سکھ حاصل ہوگا ۔ اور عذاب بالکل نہ ملیگا (1) خدا کی عنایت و شفقت سے ہی سچے مرشد کی صحبت و قربت حاصل ہوتی ہے اور نظر عنایت سے ہی نفس پر قابو پائیا جا سکتا ہےا ور زیر نظر ہی دل پاک ہوتا ہے (1) رہاؤ۔ الہٰی نظر عنایت سے ہی برائیوں سے نجات ملتی ہے اور کلام مرشد الہٰی نگاشہ شفقت سے ہی الہیٰ رضا سمجھ میں آتی ہے اور دل کو سکون ملتا ہے (2) جس زبان سے خدا کا لطف نہیں لیا مراد الہٰی نام سچ وحقیقت یاد نہیں کیا وہ زبان جل جانے کے لائق ہے ۔ جو زبان دنیا کے دوسرے لطفوں میں لگی رہتی ہے وہ ان کی محبت میں پھنس کر عذاب پاتا رہتا ہے (3) سب انسانوں پر خدا کی نظر یکساں ہوتی ہے مگر خود ہی ان کے کر دار کی مطابق فرق رکھتا ہے ۔ اے نانک سچے مرشد کے ملاپ سے کامیابی ملتی ہے وہ الہٰی نام یعنی حقیقت و سچ کی بخشش کرتا ہے جو ایک بھاری عظمت ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
مائِیا موہُ گُبارُ ہےَ گُر بِنُ گِیانُ ن ہوئیِ ॥
سبدِ لگے تِن بُجھِیا دوُجےَ پرج ۄِگوئیِ ॥੧॥
من میرے گُرمتِ کرنھیِ سارُ ॥
سدا سدا ہرِ پ٘ربھُ رۄہِ تا پاۄہِ موکھ دُیارُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُنھا کا نِدھانُ ایکُ ہےَ آپے دےءِ تا کو پاۓ ॥
بِنُ ناۄےَ سبھ ۄِچھُڑیِ گُر کےَ سبدِ مِلاۓ ॥੨॥
میریِ میریِ کردے گھٹِ گۓ تِنا ہتھِ کِہُ ن آئِیا ॥
ستگُرِ مِلِئےَ سچِ مِلے سچِ نامِ سمائِیا ॥੩॥
آسا منسا ایہُ سریِرُ ہےَ انّترِ جوتِ جگاۓ ॥
نانک منمُکھِ بنّدھُ ہےَ گُرمُکھِ مُکتِ کراۓ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
غبار۔ اندھیرا ۔ نا سمجھی ۔ گیان ۔ علم ۔ سمجھ ۔ بجھیا۔ سمجھیا۔ دوبے پرج وگوئی ۔ تفریق سے ذلیل و خوار ہوتی ہے (1) گر مت ۔ سبق مرشد ۔ کرنی ۔ اعمال ۔ سار ۔ بنیاد۔ روہہ۔ محو ومجذوب رہے ۔ موکھ دوآر۔ درنجات (1) رہاؤ۔ وچھڑی ۔ جدا ہوئی (2) کہو ۔ کچھ بھی (3) آسا منسا ۔ امیدیں اور ارادے ۔ جوت۔ نور منمکھ ۔ مرید من۔ بندھ ۔ غلام۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ مکت ۔ آزادی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے دل سبق مرشد اعمال بناید سے ۔ ہمیشہ ہر وقت الہٰی یا د میں محو ومجذوب رہ تاکہ راہ نجات حاصل کرے (1) رہاؤ۔ دنیاوی دولت کی محبت ذہنی سوچ سمجھ کے لئے اندھیرا یا نا فہمی ہے ۔ مرشد کے بغیر سمجھ و علم حاصل کیا جنہوں نے دنیاوی دولت سے محبت کی ذلیل و خوار ہوئے (1) الہٰی نام سچ و حقیقت ہی تمام اوصاف کا خزانہ ہے ۔ مگر تب ہی ملتا ہے جب خدا خود عنایت کرتا ہے بغیر الہٰی نام ساری خلقت کمی خدا سے دوری اور جدائی رہتی ہے ۔ کلام مرشد پاننے سے ہی ملاپ ہوتا ہے (2) جنہوں نے دنیاوی دولت کی ملکیت کو اپنائیا روحانیا ور اخلاقی طور پر کمزور ہوئے اور کچھ بھی حاصل نہ ہوا۔ مراد روحانی واخلاقی طور پر کچھ نہ ملا ندارد رہے ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے سچ وحقیقت کی سمجھ آتی ہے اور الہٰی نام سچ و حقیقت میں انسان محو و مجذوب ہوجاتا ہے اور رہتا ہے (3) انسان امیدوں اور ارادوں میں محبوس ہے ۔ ذہن میں روحانی سمجھ کی روشنی پیدا ہوتی ہے ۔ اے نانک۔ مرید من غلام ہے اور مرید مرشد نجات یا آزادی دلاتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
سوہاگنھیِ سدا مُکھُ اُجلا گُر کےَ سہجِ سُبھاءِ ॥
سدا پِرُ راۄہِ آپنھا ۄِچہُ آپُ گۄاءِ ॥੧॥
میرے من توُ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاءِ ॥
ستگُرِ مو کءُ ہرِ دیِیا بُجھاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
دوہاگنھیِ کھریِیا بِللادیِیا تِنا مہلُ ن پاءِ ॥
دوُجےَ بھاءِ کروُپیِ دوُکھُ پاۄہِ آگےَ جاءِ ॥੨॥
گُنھۄنّتیِ نِت گُنھ رۄےَ ہِردےَ نامُ ۄساءِ ॥
ائُگنھۄنّتیِ کامنھیِ دُکھُ لاگےَ بِللاءِ ॥੩॥
سبھنا کا بھتارُ ایکُ ہےَ سُیامیِ کہنھا کِچھوُ ن جاءِ ॥
نانک آپے ۄیک کیِتِئنُ نامے لئِئنُ لاءِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
مکھیا جلا۔ سر خرو۔ سوہاگنی ۔ خاوند پرست۔ گر ۔ مرشد۔ سچ ۔ روھانی سکونی ۔ سبھائے ۔ پریم کی وجہ سے ۔ پرارادیہہ اپنا۔ اپنے خاوند میں محو ومجذوب ۔ آپ ۔ خودی (1) دھایئے ۔ توجہ دے ۔ بجھائے ۔ سمجھادیا۔ (1) رہاؤ۔ دوہاگنی ۔ طلاقی ہوئی ۔ دو خاوند وال ۔ بلادیا ۔ آہ وزایر رکتی ہیں۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ کروپی ۔ بد شکل (2) گونتی ۔ با اوصاف ۔ گنوں ولای ۔ گن روے ۔ اوصاف میں محو رہتی ہے ۔ اوگنونتی ۔ بد اوصا ف والی ۔ دکھ لاگے ۔ بللائے ۔ عذاب پا کر آہ وزاری کرتی ہے (3) بھتار ۔ خصم۔ خاوند ۔ مالک۔ آقا ۔ ایک ہے ۔ واحد ہے ۔ دیک ۔ علیحدہ علیحدہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل تو الہٰی نام سچ و حقیقت میں دھیان لگا متوجو ہو ۔ سچے مرشد نے الہٰی نام سمجھادیا ہے (1) رہاؤ۔ خدا پرست ہمیشہ سر خرو رہتے ہیں۔ سبق مرشد اپنانے سے ہمیشہ پر سکون رہتے ہیں۔ وہ ہمیشہ خودی ختم کرکے اپنے آقا خدا میں محو ومجذوب رہتے ہیں (1) طلاق شدہ دو خاوند والی ۔ ہر دو راستوں پر چلنے والا خدا پرست و وہم و گمان پرست و دنیاوی دولت میں محو ومجذوب کہیں ٹھکانہ نہیں ملتا عذاب پاتے ہیں اور آہ وزار کرتے رہتے ہیں۔ دنیاوی دلت محبت میں گرفتار اور محو انسان بد اخلاق زندگی بسر کرتی ہے اور عذاب میں مبتلا رہتی ہے (3) گر سب کا مالک واحد خدا ہے جس کی وجہ بیان سے بعید ہے ۔ اے نانک۔ خدا نے خود ہی انسان کو علیحدہ علیحدہ عادات کے پیدا کئے ہیں۔ اور خودہی سچ وحقیقت الہٰی نام میں محو ومجذوب کئے ہیں۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
انّم٘رِت نامُ سد میِٹھا لاگا گُر سبدیِ سادُ آئِیا ॥
سچیِ بانھیِ سہجِ سمانھیِ ہرِ جیِءُ منِ ۄسائِیا ॥੧॥
ہرِ کرِ کِرپا ستگُروُ مِلائِیا ॥
پوُرےَ ستگُرِ ہرِ نامُ دھِیائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ب٘رہمےَ بید بانھیِ پرگاسیِ مائِیا موہ پسارا ॥
مہادیءُ گِیانیِ ۄرتےَ گھرِ آپنھےَ تامسُ بہُتُ اہنّکارا ॥੨॥
کِسنُ سدا اۄتاریِ روُدھا کِتُ لگِ ترےَ سنّسارا ॥
گُرمُکھِ گِیانِ رتے جُگ انّترِ چوُکےَ موہ گُبارا ॥੩॥
ستگُر سیۄا تے نِستارا گُرمُکھِ ترےَ سنّسارا ॥
ساچےَ ناءِ رتے بیَراگیِ پائِنِ موکھ دُیارا ॥੪॥
ایکو سچُ ۄرتےَ سبھ انّترِ سبھنا کرے پ٘رتِپالا ॥
نانک اِکسُ بِنُ مےَ اۄرُ ن جانھا سبھنا دیِۄانُ دئِیالا ॥੫॥੫॥
لفظی معنی:
انمرت نام۔ اب حیات نام سچ و حقیقت جس کی برکت سے روحانی زندگی بنتی ہے ۔ میٹھا۔ پیار۔ ساد۔ لطف۔ گر سبدی ۔ کلام مرشد سے ۔ سچی بانی ۔ سچا کلام ۔ سہج سمانی ۔ روحانی سکون میں بسی ہے (1) ہر کر کرپا ۔ خدا نے اپنی کرم وعنایت سے (1) رہاؤ۔ برہمے وید بانی پر گاسی ۔ برہمانے ویدوں کا کلام روشنی میں لائیا۔ مائیا موہ پسارا۔ جس میں دنایوی دولت سے محبت کے پھیلاؤ کا ذکر ہے ۔ مہادیو گیانی درتے ۔ شوجی گیانی ہے ۔ تاس۔ غصہ ۔ اہنگار ۔ غرور۔ تکر ۔ گھمنڈ (2) کسن ۔ کرشن۔ وشنو۔ رودھا۔ مشغول۔ کت تگ ۔ کس کے سہارے ۔ گورمکھ ۔ مریدان مرشد۔ گیان ۔ع لم و ہنر ۔ چو کے موہ غبار۔ دنایوی محبت کا اندھیرا (3) سچ ۔ حقیقت خدا ۔ پرتپالا۔ پرورش۔ سبھنا دیوان دیالا۔ سب کامہربان حاکم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا نے اپنی کرم وعنایت سے سچے مرشد سے ملائیا اور کامل مرشد کی وساطت سےا لہٰی نام سچ و حقیقت میں دھیان دیا (1) رہاؤ۔ آب حیات جس کی برکت سے زندگی روحانی واخلاقی بنتی ہے الہٰی نام سچ وحقیقت پر لطف محسوس ہونے لگا ہمیشہ کے لئے اور کلام مرشد سے اسکا مزہ آئیا ۔ سچ کلام جس سے روحانی سکون ملتا ہے اس سے خدا دل میں بسائیا (1) برہمانے ویدوں کا کلام ظہور پذیر کیا جس میں دنیاوی دولت کی محبت کا پھیلاؤ ہے ۔ مہادیو ۔ شوجی جو علم ہنر والا تھا اس کےد لمیں بہت زیادہ غسصہ اور غرور تھا ۔ گو وہ محو ومجزوب رہتا تھا (2) وشنو ہمیشہ جنم لینے میں مشغول رہتا تھا ۔ تو یہ جہان کس کے سہارے کامیابی پائے ۔ا س دنیا میں مریدا مرشد علم جانکاری میں محو ومجذوب ہرنےس ے ان کے دل سے دنیاوی دولت کی محبت ا اندھیرا ختم ہوجاتا ہے (3) سچے مرشد کی ختما ور عشق الہٰی کی برکت سے زدگی کو کامیابی حاصل ہوتی ہے ۔ مرشد کی وساطت سے عالم کا میاب ہوتا ہے ۔ خدا کے عشق پیار پریم میں محو ومجذوب اور الہٰی نام سچ و حقیقت کے پریم پیار سے راہ نجات پاتے ہیں (4) سب میں واحد خدا بستا ہےا ور سب کی پرورش کرتا ہے ۔ اے نانک ۔ واحد خدا کے سوا دیگر ہستی کو اسکا ثانی یا برابر نہیں سمجھتا وہ سب کا مہربان حاکم ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
گُرمُکھِ سچُ سنّجمُ تتُ گِیانُ ॥
گُرمُکھِ ساچے لگےَ دھِیانُ ॥੧॥
گُرمُکھِ من میرے نامُ سمالِ ॥
سدا نِبہےَ چلےَ تیرےَ نالِ ॥ رہاءُ ॥
گُرمُکھِ جاتِ پتِ سچُ سوءِ ॥
گُرمُکھِ انّترِ سکھائیِ پ٘ربھُ ہوءِ ॥੨॥
گُرمُکھِ جِس نو آپِ کرے سو ہوءِ ॥
گُرمُکھِ آپِ ۄڈائیِ دیۄےَ سوءِ ॥੩॥
گُرمُکھِ سبدُ سچُ کرنھیِ سارُ ॥
گُرمُکھِ نانک پرۄارےَ سادھارُ ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
گورکھ ۔ مرید مرشد ۔ سچ ۔ صدیوی ۔ حقیقت ۔ سنجم۔ ضبط۔ تت۔ اصلی ۔ ساچے ۔ صدیوی سچ (1) نام سمال ۔ نام اپنا ۔ سچ وحقیقت کو یاد کر ۔ سہجے ۔ ساتھ دے (1)ر ہاؤ۔ ذات ۔ خاندان ۔ پت عزت۔ وقار۔ سچ ۔ صدیوی رہنے والا۔ سوئے ۔ وہی ۔ سکھائی ۔ساتھی (2) ۔ وڈائی ۔ عظمت۔ عزت۔ (3) مرید مرشد کےاعمال سچ اور کلام یا سبق مرشد پر مبنی ہوتے ہیں۔ سادھار ۔ راہ راست۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام سچ کو وحقیقت یاد کرتا رہ ۔ جو ہمیشہ تیرا سادھ دے گا۔ ( رہاؤ۔ ) مرشد کے وسیلے سے نفس پر ضبط ہی اصلی علم ہے ۔ صدیوی خدا کی یاد نفس پر ضبط حاصل کرنے کا صحیح طریقہ اور روحانی واخلاقی زندگی سمجھنے کی بنیاد اور خدا میں محویوت ہوجاتی ہے (1) الہٰی یاد ہی بلند خاندانی عزت و وقار ہے ۔ میرد مرشد کے ولمیں خدا بستا ہے اور وہ اسکا ساتھی ہوجاتا ہے (2) وہی مرید مرشد ہوسکتا ہے جسے خدا خود بناتا ہے ۔ مرید مرشد کو خدا خود عظمت و حشمت عنایت کرتا ہے (3) کلام مرید مرشد سچے اعمال کی بنیا د ہے ۔ اے نانک مرید مرشد کے ذریعے خاندان کے حالات زندگی سنور جاتے ہیں۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
رسنا ہرِ سادِ لگیِ سہجِ سُبھاءِ ॥
منُ ت٘رِپتِیا ہرِ نامُ دھِیاءِ ॥੧॥
سدا سُکھُ ساچےَ سبدِ ۄیِچاریِ ॥
آپنھے ستگُر ۄِٹہُ سدا بلِہاریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
اکھیِ سنّتوکھیِیا ایک لِۄ لاءِ ॥
منُ سنّتوکھِیا دوُجا بھاءُ گۄاءِ ॥੨॥
دیہ سریِرِ سُکھُ ہوۄےَ سبدِ ہرِ ناءِ ॥
نامُ پرملُ ہِردےَ رہِیا سماءِ ॥੩॥
نانک مستکِ جِسُ ۄڈبھاگُ ॥
گُر کیِ بانھیِ سہج بیَراگُ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
رسنا۔ زبان۔ ہر ساد۔ الہٰی لطف ۔ سہج سبھائے ۔ قدرتی طور پر من ترپتیا ۔ دل سیر ہوا ۔ خواہش باقی نہ رہی ۔ دل کی پیاس بجھی ۔ ہر نام دھیائے ۔ الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت میں دھیان لگا کر (1) ساچے سبد ۔ سچے کلام۔ وٹہو۔ اوپرا (1) رہاؤ۔ سنتوکھیا۔ صبر پائیا۔ ایک لو ۔ واحد کی توجہ سے ۔ دوجا بھاؤ۔ دوئش کی محبت سے ۔ دنیاوی دولت کے پیار سے ۔ گوائے ۔ ختم کرکے ۔ (2) ویہہ سر یر ۔ جسمانی طور پر ۔ سبد ہر نائے ۔ الہیی نام و کلام سے پر مل ۔ چندن ۔ خوشبو ۔ ہر دے ۔ دل ۔ ذہن ۔ سمائے ۔ بسیا (3) مستک ۔ پیشانی ۔ وڈبھاگ ۔ بلند قیمت ۔ گر کی بانی ۔ کلام مرشد۔ سہج ویراگ۔ پر سکون محبت۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے کلام کو سوچنے اور سمجھنے سے صدیوی سکھ حاصل ہوتا ہے قربان ہوں اس سچے مرشد پر (1) رہاؤ۔ قدرتی طور پر زبان الہی لطف لیتی ہے اور الہٰی نام میںد ھیان لگانے سے دل روحانی سکون پاتا ہے (1) واحد خدا سے محبت کرنے سے آنکھیں صابر ہوجاتی ہے ۔ اور دل دوئی دوئش کی محبت ختم کرکے صابر ہوجاتا ہے (2) الہٰی نام سے انسان جسمانی طور پر کلام سے آرام محسوس کرتا اور پاتا ہے ۔ روحانی زندگی کی خوشبو عنایت کرنے والا نام دل میں بس جاتا ہے (3) اے نانک۔ جس انسان ی قسمت بلند ہوتی ہے اس کے دل میں کلام مرشد کا پیار پیدا ہوتا ہے جس سے روحانی سکنو پیدا کرنے والا پریم پیار پیدا ہوتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
پوُرے گُر تے نامُ پائِیا جاءِ ॥
سچےَ سبدِ سچِ سماءِ ॥੧॥
اے من نامُ نِدھانُ توُ پاءِ ॥
آپنھے گُر کیِ منّنِ لےَ رجاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
گُر کےَ سبدِ ۄِچہُ میَلُ گۄاءِ ॥
نِرملُ نامُ ۄسےَ منِ آءِ ॥੨॥
بھرمے بھوُلا پھِرےَ سنّسارُ ॥
مرِ جنمےَ جمُ کرے کھُیارُ ॥੩॥
نانک سے ۄڈبھاگیِ جِن ہرِ نامُ دھِیائِیا ॥
گُر پرسادیِ منّنِ ۄسائِیا ॥੪॥੮॥
لفظی معنی:
پورے گر ۔ کامل مرشد۔ پورے طریقے ۔ نام ۔ سچ و حقیقت ۔ سچے سبد۔ سچے کلام۔ سچ سمائے ۔ سچ سے پیار پیدا ہوتا ہے (1) نام ندھان۔ نام کا خزانہ ۔ رضائے ۔ مرضی ۔ فرمان (1) رہاؤ۔ میل ۔ ناپاکیزگی ۔ گوائے ۔ختم کرکے ۔ نرمل۔پاک (2) بھر مے شک و شبہات ۔ خوار۔ ذلیل (3) وڈبھاگی ۔ بلند قسمت ۔ گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل نام کا خزانہ ملیگا مجھے اگر مرشد کا فرمان و رضا کمائیگا (1) کامل مرشد سے ملتا ہے نام سچے کلام سے سچے خدا جو سچ اور صدیوی ہے میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے انسان (1) رہاؤ۔ کلام مرشد سے برائیوں اور بد کاریوں کی ناپاکی ہوجاتی ہے دور پاک و پائس نام بس جاتا ہے دل میں (2) انسان وہم وگمان میں بھٹکتا رہتا ہے ۔ سارےعالم کی حالت ہے یہی انسان تناسخ مین پڑ کر ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔ اے نانک ۔ بلند قسمت ہیں وہ لوگ جن کی توجہ الہٰی نام میں ہے ۔ اور رحمت مرشد سے دل میں بساتے ہیں۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
ہئُمےَ ناۄےَ نالِ ۄِرودھُ ہےَ دُءِ ن ۄسہِ اِک ٹھاءِ ॥
ہئُمےَ ۄِچِ سیۄا ن ہوۄئیِ تا منُ بِرتھا جاءِ ॥੧॥
ہرِ چیتِ من میرے توُ گُر کا سبدُ کماءِ ॥
ہُکمُ منّنہِ تا ہرِ مِلےَ تا ۄِچہُ ہئُمےَ جاءِ ॥ رہاءُ ॥
ہئُمےَ سبھُ سریِرُ ہےَ ہئُمےَ اوپتِ ہوءِ ॥
ہئُمےَ ۄڈا گُبارُ ہےَ ہئُمےَ ۄِچِ بُجھِ ن سکےَ کوءِ ॥੨॥
ہئُمےَ ۄِچِ بھگتِ ن ہوۄئیِ ہُکمُ ن بُجھِیا جاءِ ॥
ہئُمےَ ۄِچِ جیِءُ بنّدھُ ہےَ نامُ ن ۄسےَ منِ آءِ ॥੩॥
نانک ستگُرِ مِلِئےَ ہئُمےَ گئیِ تا سچُ ۄسِیا منِ آءِ ॥
سچُ کماۄےَ سچِ رہےَ سچے سیۄِ سماءِ ॥੪॥੯॥੧੨॥
لفظی معنی:
ہونمے ۔ خودی۔ غرور ۔ ناوے ۔ سچ و حقیقت۔ الہٰی نام ۔ دورودھ ۔ دشمنی ۔ ٹھائے ۔ جگہ ۔ سیوا۔ دمت ۔ برتھا ۔ بیکار ۔ بیفائدہ (1) چیت ۔ یاد کر ۔ گر کا سبد۔ سبق مرشد ۔ کلام مرشد۔ کمائے ۔ عمل پیرا ہو۔ حکم منیہہ ۔ فرمانبرداری (1) رہاؤ۔ بھگت ۔ خدمت۔ یرایضت ۔ بندگی ۔ جیؤ بندھ ہے ۔ انسان غلام ہے (3) سچ بستا ہے ۔ سچے سیو سمائے ۔ سچے کی خدمت سے سچ میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل خدا کو یاد کر اور کلام مرشد پر عمل کر ۔ فرمانبرداری سے الہٰی ملاپ حاصل ہوگا اور خؤدی مٹے گی (1) رہاؤ ۔ خودی کی الہٰی نام سچ اور حقیقت سے دشمنی ہے ۔ دنوں ایک جگہ اکھٹے نہیں رہ سکتے ۔ خودی اور تکبر میں خدمت نہیں ہو سکتی اور دل بیکار ہوجاتا ہے (1) ہونمے ہی انسان جسم ہے اور خودی سے ہی پیدا ہوتا ہے ۔ خودی ایک بھاری اندھیرا ۔ نا سمجھی اور جہالت ہے ۔ اسیمں انسان زندگی گذارنے کا صراط مسقسیم کو سمجھ نہیں سکتا (2) خودی میں خدمت خدا ( بندگی ) نہیں ہو سکتی نہ الہٰی رضا کو سمجھا جا سکتا ہے ۔ خودی میں انسان غلام ہے الہٰی نام دل میں بس نہیں سکتا (3) اے نانک ۔ اگر مرشد کا وصل و ملاپ حاصل ہو تو خودی مٹ جاتی ہے سچ حقیقت اور خدا دل میں بس جاتا ہے ۔ تب سچے اعمال سے سچ دل میں بس جاتا ہےا و ر سچے اور سچے خدا کی خدمت سے انسان سچ میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੪ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سیج ایک ایکو پ٘ربھُ ٹھاکُرُ ॥
گُرمُکھِ ہرِ راۄے سُکھ ساگرُ ॥੧॥
مےَ پ٘ربھ مِلنھ پ٘ریم منِ آسا ॥
گُرُ پوُرا میلاۄےَ میرا پ٘ریِتمُ ہءُ ۄارِ ۄارِ آپنھے گُروُ کءُ جاسا ॥੧॥ رہاءُ ॥
مےَ اۄگنھ بھرپوُرِ سریِرے ॥
ہءُ کِءُ کرِ مِلا اپنھے پ٘ریِتم پوُرے ॥੨॥
جِنِ گُنھۄنّتیِ میرا پ٘ریِتمُ پائِیا ॥
سے مےَ گُنھ ناہیِ ہءُ کِءُ مِلا میریِ مائِیا ॥੩॥
ہءُ کرِ کرِ تھاکا اُپاۄ بہُتیرے ॥
نانک گریِب راکھہُ ہرِ میرے ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
سیج ۔ پلنگ ۔ خواہبگاہ ۔ دل ۔ پربھ ٹھاکر۔ خدا ۔ آقا۔ گورمکھ م۔ مرید مرشد۔ ہر ۔ خدا۔ راوے ۔ لطف لیتا ہے ۔ سکھ ساگر۔ آرام وآسائش کا سمندر (1) پربھ ملن ۔ الہٰی ملاپ ۔ آسا۔ امید۔ میرا پرتیم ۔ میرے پیارے کو ۔ وار وار ۔ صدقے ۔ قربان (1) رہاؤ۔ اوگن۔ بد اوصاف ۔ بھر پور ۔ بھرا ہوا۔ سریرے جسم میں (3) گنونتی ۔ بااوصاف ۔ صٖتوں والی ۔ سے۔ وہ ۔ کیوں ۔ کیسے ۔ مائیا۔ ماں ۔ ماتا (3) ہوں۔ میں۔ اپاو۔ کوشش
ترجمہ معہ تشریح:
میرے دل میں الہٰی ملاپ کے لئے کشش اور امید ہے جو کامل مرشد ہی ملا سکتا ہے میرے پیارے سے مجھے قربنا جاؤں بار بار مرشد پر (1) رہاؤ۔ مرید مرشد کا دل ایک ہے اور خدا بھی واحد ہے مرید مرشد اس آرام و آسائش کے سمندر کا لطف لیتا ہے اور دل میں بساتا ہے (1) میرا جسم بد عملوں اور بد اوصاف سے بھرا ہوا ہے ۔ تب میں کیسے اپنے پیارے سے ملاپ کر سکتا ہوں (2) جن اوصاف والوں کو ملاپ حاصل ہوا ہے ۔ ان جیسے اوساف میرے مین نہیں ہیں لہذا اے میری ماں تب میراملاپ کیسے ہو سکتا ہے (3) میں بیشمار کوشش کرتے کرتے تھک گیا ہوں ماند پڑ گیا ہوں۔ اے نانک مجھ غریب کو اے میرے خدا میری حفاظت کیجیئے بچایئے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੪॥
میرا ہرِ پ٘ربھُ سُنّدرُ مےَ سار ن جانھیِ ॥
ہءُ ہرِ پ٘ربھ چھوڈِ دوُجےَ لوبھانھیِ ॥੧॥
ہءُ کِءُ کرِ پِر کءُ مِلءُ اِیانھیِ ॥
جو پِر بھاۄےَ سا سوہاگنھِ سائیِ پِر کءُ مِلےَ سِیانھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
مےَ ۄِچِ دوس ہءُ کِءُ کرِ پِرُ پاۄا ॥
تیرے انیک پِیارے ہءُ پِر چِتِ ن آۄا ॥੨॥
جِنِ پِرُ راۄِیا سا بھلیِ سُہاگنھِ ॥
سے مےَ گُنھ ناہیِ ہءُ کِیا کریِ دُہاگنھِ ॥੩॥
نِت سُہاگنھِ سدا پِرُ راۄےَ ॥
مےَ کرمہیِنھ کب ہیِ گلِ لاۄےَ ॥੪॥
توُ پِرُ گُنھۄنّتا ہءُ ائُگُنھِیارا ॥
مےَ نِرگُنھ بکھسِ نانکُ ۄیچارا ॥੫॥੨॥
لفظی معنی:
سار ۔ قدر وقیمت۔ ہر پربھ ۔ خدا (1) پر ۔ خاوند۔ خدا۔ ایانی نا سمجھ ۔ نادان ۔ سوہاگن ۔ خدا کا مجتی ۔ خاوند کی پیاری (1) رہاؤ۔ دوس۔ قصور۔ نقص۔ چت۔ دل (2) پر راویا۔ خاند کے مللاپ کا لطف لیا۔ خدا سے ملاپ کا مزہ لیا۔ بھلی ۔نیک۔ دوہاگن ۔ دو خاندوں والی طلاق شدہ (3) کرم ہین ۔ بد بخت (3) اوگنیار ۔ بد اوصاف ۔ نرگن ۔ بلاوصف۔
ترجمہ معہ تشریح:
میں نا سمجھ اور نادان ہوں اس لئے خدا وند کریم سے کیسے ملاپ ہو سکتا ہے ۔ جو انسان خدا کو اچھا لگے جسے خدا چاہے وہ بلند قسمت ہے وہی دانشمند ہے اسی کو الہٰی وصل حاصل ہو سکتا ہے (!) رہاؤ۔ میرا خدا شاندار میں نے اس کی شان کی قدروقیمت نہ پائی ۔ سمجھی اور خدا کو چھوڑ کر دوئی دوئش اور دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار رہی (1) میں قصور وار ہوں میرے اندر بیشمار برائیاں ہیں ۔ اس لئے ملاپ نہیں ہو سکتا ۔ اے خدا تجھے چاہنے والے تیرے پیارے بیشمار ہیں اس لئے میں تیرے خیال میں نہیں آسکتا (2) جس نے خدا دل میں بسائیا وہ نیک ہے وہ خوش قسمت ہے ۔ وہ خدا پرستی والے اوصاف میرے دل میں نہیں ہیں اس لئے خدا کی طرف سے نظر اندا کیا کر سکتا ہوں (3 ) جو اپنے دل میں خدا بساتا ہے وہ مجھ جیسے بد اعمال بد قسمت کو کیوں گلے لگاتا ہے (4) اے خدا تو بیشمار وصفوں والا ہے مجھ بے وصف نانک کو بخش لے اے خدا۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੪ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
مےَ منِ ۄڈیِ آس ہرے کِءُ کرِ ہرِ درسنُ پاۄا ॥
ہءُ جاءِ پُچھا اپنے ستگُرےَ گُر پُچھِ منُ مُگدھُ سمجھاۄا ॥
بھوُلا منُ سمجھےَ گُر سبدیِ ہرِ ہرِ سدا دھِیاۓ ॥
نانک جِسُ ندرِ کرے میرا پِیارا سو ہرِ چرنھیِ چِتُ لاۓ ॥੧॥
ہءُ سبھِ ۄیس کریِ پِر کارنھِ جے ہرِ پ٘ربھ ساچے بھاۄا ॥
سو پِرُ پِیارا مےَ ندرِ ن دیکھےَ ہءُ کِءُ کرِ دھیِرجُ پاۄا ॥
جِسُ کارنھِ ہءُ سیِگارُ سیِگاریِ سو پِرُ رتا میرا اۄرا ॥
نانک دھنُ دھنّنُ دھنّنُ سوہاگنھِ جِنِ پِرُ راۄِئڑا سچُ سۄرا ॥੨॥
ہءُ جاءِ پُچھا سوہاگ سُہاگنھِ تُسیِ کِءُ پِرُ پائِئڑا پ٘ربھُ میرا ॥
مےَ اوُپرِ ندرِ کریِ پِرِ ساچےَ مےَ چھوڈِئڑا میرا تیرا ॥
سبھُ منُ تنُ جیِءُ کرہُ ہرِ پ٘ربھ کا اِتُ مارگِ بھیَنھے مِلیِئےَ ॥
آپنڑا پ٘ربھُ ندرِ کرِ دیکھےَ نانک جوتِ جوتیِ رلیِئےَ ॥੩॥
جو ہرِ پ٘ربھ کا مےَ دےءِ سنیہا تِسُ منُ تنُ اپنھا دیۄا ॥
نِت پکھا پھیریِ سیۄ کماۄا تِسُ آگےَ پانھیِ ڈھوۄاں ॥
نِت نِت سیۄ کریِ ہرِ جن کیِ جو ہرِ ہرِ کتھا سُنھاۓ ॥
دھنُ دھنّنُ گُروُ گُر ستِگُرُ پوُرا نانک منِ آس پُجاۓ ॥੪॥
گُرُ سجنھُ میرا میلِ ہرے جِتُ مِلِ ہرِ نامُ دھِیاۄا ॥
گُر ستِگُر پاسہُ ہرِ گوسٹِ پوُچھاں کرِ ساںجھیِ ہرِ گُنھ گاۄاں ॥
گُنھ گاۄا نِت نِت سد ہرِ کے من جیِۄےَ نامُ سُنھِ تیرا ॥
نانک جِتُ ۄیلا ۄِسرےَ میرا سُیامیِ تِتُ ۄیلےَ مرِ جاءِ جیِءُ میرا ॥੫॥
ہرِ ۄیکھنھ کءُ سبھُ کوئیِ لوچےَ سو ۄیکھےَ جِسُ آپِ ۄِکھالے ॥
جِس نو ندرِ کرے میرا پِیارا سو ہرِ ہرِ سدا سمالے ॥
سو ہرِ ہرِ نامُ سدا سدا سمالے جِسُ ستگُرُ پوُرا میرا مِلِیا ॥
نانک ہرِ جن ہرِ اِکے ہوۓ ہرِ جپِ ہرِ سیتیِ رلِیا ॥੬॥੧॥੩॥
لفظی معنی:
وڈی آس ۔ بھاری امید۔ کیونکر ۔ کیسے ۔ ستگرے ۔ سچے مرشد سے ۔ گرپچھ ۔ سبق مرشد سے ۔ مگدھ ۔ جاہل۔ بیوقوف ۔ بھولا۔ گمراہ۔ ندر ۔ نگاہ شفقت ۔ نظر عنایت (1) ہو۔ میں۔ ویس ۔ بھیس ۔ بناوٹ ۔ بھاوا۔ اچاھ لگوں ۔ دھیرج ۔ سکونں۔ جس کارن ۔ جس کی وجہ سے ۔ رتا ۔ محو ۔ مست ۔ اور ۔ دوسروں ےس ۔ راوڑیا۔ لطف لیا۔ مزہ چکھا ۔ سچ سور ۔ سچا ۔ سچ سے پاک ہوا ہوا (2) سوہاگ۔ نیک مبخت۔ سوہاگن ۔ خدا پرست۔ میرا تیرا ۔ اپنا اور بیگنہ ۔ ات مارگ ۔ اس راستے اس طریقے سے ۔ جوتی جوت۔ نور سے نور (3) سینہا۔ پیغام ہر پرکھتا ۔ الہٰیکہانی ۔ آس پجائے ۔ امیدپوری کرے (4) ہرے ۔ اے خدا۔ ہر گوسٹ۔ الہٰی کہانیاں ۔ کر سانجھی ۔ اشتراک پیدا کرکے (4) لوپے ۔ خواہش کرتا ہے ۔س مالے ۔ یاد وریاضت ۔ ہرسیتی ۔ خدا سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا میرے دل میں بھاری خؤاہ ہے کہ کیسے پاؤں دیدار خدا ۔ میں اپنے سچے مرشد کے پاس جاکر اس سے دریافت کروں اور پوچھ کر دل کو سمجھاؤں۔ گمراہ دل وذہن کالما مرشد سے سمجھتا ہے او رخدا کو یاد کرتا ہے ۔ اے نانک جس انسان پر خدا نظر عنایت کرتاہے وہ خدا سے دل لگاتا اور پیار کرتا ہے (1) میں نے وصل و ملاپ الہٰی کے لئے تمام مذہبی پہراوے ۔ بھیس بنائیا ہے ۔ تاکہ میں اسکا چاہیتا یا پیاری ہوجاؤں۔ مگر میرا پیار ا خدا میری طرف نظر تک نہیں کرتا ۔ تب مجھے کیسے سکون ملے ۔ جس کی خاطر میں نے بناو اور سجاوٹ کی ہے سو میرا پیارا تور روحانی بناؤ سیکگار کو پسند کرتا ہے ۔ اے نانک ۔ شاباش ہے اس خدا پر ست کو جس نے سچے صدیوی خدا کو دل میں بسالیا ہے (2) میں اس خدا رسیدہ خدا پرست سے دریافت کرؤں کہ تجھے کیسے کس طرح سے الہٰی وصل حاصل ہوا ۔ مجھ پر سچے خدا نے نظر عنایت و شفقت کی ہے تو نے تفرقات ختم کر دیئے ۔ سب دل و جان و زندگی خدا کو پیش کر دو اس طرح سے الہٰی وصل و ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔ اے نانک جس فدا ہوتا ہے خدا کرتا ہے نظر عنایت اس پر یکسو وہ ہوجاتا ہے اور نور سے نور ملجاتا ہے (3)
جو مجھے دے پیغام خدا کا پانی دل وجان بھینٹ کر دو ں میں اسکو۔ میں ہر روز پنکھا بھیروں خدمت کرؤں اور پانی لاؤں اس کے لئے اور جو مجھے الہٰی کہانیاں سنائے اس خادم خدا کی ہر روز خدمت کروں ۔ اے نانک۔ شاباش و مبارک ہے اس مرشد کو جو سچا مرشد ہے جو دل کی خواہش پوری کرے (4)
اے خدا مجھے میرےد وست مرشد سے ملا جس کے ملاپ سے الہٰی نام سچ و حقیقت میں دھیان لگاؤں تو جہ کرؤں مرشد اور سچے مرشد الہٰیملاپ کی بابت پوچھوں اور اس کی اشتراکیت سے الہٰی حمدوثناہ کرؤں ۔ میرے دل کو الہٰی نام سچ کر روحانی زندگی حاصل کرتا ہے ہمیشہ صفت صلاح خدا کی کرؤں۔ اے نانک۔ جب مجھے میرا خدا بھول جاتا ہوں تو میری روحانی زندی ختم ہوجاتی ہے (5)
وصل و دیدار خدا تو سب چاہتے ہیں مگر حاصل ہوتا ہے اسے جسے وہ خود دیدار دیتا ہے ۔ جس پر الہٰی نظر عنایت و شفقت ہوتی ہے وہ ہمیشہ یاد خد ا کو کرتا ہے ۔ یاد بھی وہی کرتا ہے جس کا ملاپ حاصل مرشد سے ہوجائے ۔ اےنانک۔ انسان الہٰی نام کی ریاض سے خدا سے یکسو ہوجاتا ہے اور خدا خدا کے پیارے آپس میں یکسو ہوجاے ہیں۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੫ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
اتِ اوُچا تا کا دربارا ॥
انّتُ ناہیِ کِچھُ پاراۄارا ॥
کوٹِ کوٹِ کوٹِ لکھ دھاۄےَ ॥
اِکُ تِلُ تا کا مہلُ ن پاۄےَ ॥੧॥
سُہاۄیِ کئُنھُ سُ ۄیلا جِتُ پ٘ربھ میلا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لاکھ بھگت جا کءُ آرادھہِ ॥
لاکھ تپیِسر تپُ ہیِ سادھہِ ॥
لاکھ جوگیِسر کرتے جوگا ॥
لاکھ بھوگیِسر بھوگہِ بھوگا ॥੨॥
گھٹِ گھٹِ ۄسہِ جانھہِ تھورا ॥
ہےَ کوئیِ ساجنھُ پردا تورا ॥
کرءُ جتن جے ہوءِ مِہرۄانا ॥
تا کءُ دیئیِ جیِءُ کُربانا ॥੩॥
پھِرت پھِرت سنّتن پہِ آئِیا ॥
دوُکھ بھ٘رمُ ہمارا سگل مِٹائِیا ॥
مہلِ بُلائِیا پ٘ربھ انّم٘رِتُ بھوُنّچا ॥
کہُ نانک پ٘ربھُ میرا اوُچا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
تاکا۔ اسکا مراد خدا کا ۔ ۔ دربار۔ عدالت۔ اپراوار۔ لا محدود۔ جس کی کوئی حد نہیں۔ کوٹ ۔ کروڑ۔ دھاوے ۔ بھٹکے ۔ کوشش کرے ۔ تل تھوڑ اسا۔ محل ۔ ٹھکانہ (1) سہاوی ۔ سندر۔ خوبصور ت۔ اھچھا۔ ویلا۔ وقت۔ جت ۔ جب ۔ ۔ میلا ۔ وصل ۔رہاؤ۔ ارادھے ۔ ریاضت ۔ بندگی ۔عبادت ۔ تپسر ۔ تپ ۔ ریاض۔ جو گیسر ۔ جوگ کرنے والے ۔ بھو گیسر۔ عیش و عشرت کرنے ولاے (2) گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ پردہ راز۔ بھیدار ۔ نور ۔ افشاں کرتے ۔ ظاہ کرے ۔ جتن ۔ کوشش ۔ جیؤ۔ زندگی (3) سنن ۔ خدا ریسدہ ۔ پاکدامن مرشد ۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ انمرت۔ آبحیات۔ وہ پانی جس کے نوش کرنے سے صدیوی روحانی و اخلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے ۔ بھونچا ۔ نوش کیا ۔ پیئیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
وہ کونسا خوشنما وقت ہے جس میں وسل خدا ہوجاحاسل (!) رہاؤ۔ ۔ الہٰی دربار نہایت بلند رتبے والا ے جس کا کوئی معہار یا حد مقرر ہو کر وڑوں انسان اس کے وسل کے لئے کشاں ہیں مگر ذرا سا بھی اسکا ٹھکانہ نہیں پا سکتے (1)
لاکھوں تپسیا کرنے ولاے تپ کر رہے ہیں ۔ لاکھوں جوگی جوگ میںمشغول ہیں اور لاکھون عیش و عشرت کرنےو الے نعمتوں کی مصارف نعمتیں صرف کر رہے ہیں (2) بستا تو خدا ہر دل میں ہے مگر بہت کم انسان ہیں جن کو اس بات کی سمجھ ہے کہ ہر دل میں خدا بستا ہے کیاوکوئی انسان دوست مرد جو اس راز کو افشاں کرے ۔ کوشش کرتا ہوں اگر مہربان ہوجئے ۔ اس پر زندگی قربان کر دو ں (3) بھٹکتا بھٹکتا خدا رسیدہ پاکدامن مرشد کی صحبت و قربت حاصل کی اس نے ہر قسم کے وہم وگمان اور عذاب دور کئے اپنے ٹھاکنے پر بلائیا ۔ آب حیات نوش کیا جس سے روحانی واخلاقی زندگی ملی ۔ اے نانک بتادے کہ خدا لا مثال بلند عظمت ہے

ۄڈہنّسُ مہلا ੫॥
دھنُ سُ ۄیلا جِتُ درسنُ کرنھا ॥
ہءُ بلِہاریِ ستِگُر چرنھا ॥੧॥
جیِء کے داتے پ٘ریِتم پ٘ربھ میرے ॥
منُ جیِۄےَ پ٘ربھ نامُ چِتیرے ॥੧॥ رہاءُ ॥
سچُ منّت٘رُ تُمارا انّم٘رِت بانھیِ ॥
سیِتل پُرکھ د٘رِسٹِ سُجانھیِ ॥੨॥
سچُ ہُکمُ تُمارا تکھتِ نِۄاسیِ ॥
آءِ ن جاۄےَ میرا پ٘ربھُ ابِناسیِ ॥੩॥
تُم مِہرۄان داس ہم دیِنا ॥
نانک ساہِبُ بھرپُرِ لیِنھا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
جیئہ کے داتے ۔ زندگی بخشنے والے ۔ چتیرے ۔ یاد سے (1) رہاؤ۔ سچ منتر۔ سچی نصیحت ۔ سچاسبق۔ انمرت بانی ۔ روحانی واخلاقی زندگی عنایت کرنے والا کلام (2) سیتل پرکھ ۔ خنک ذہن انسان ۔ سچ حکم ۔ صدیوی سچا فرمان ۔ تخت۔ نواسی ۔ حکمران ۔ تخت پر بیٹھنے والا (3) داس ۔ غلام۔ ابناسی ۔ لافناہ ۔ دین ۔ غریب۔ ناتواں۔ صاحب۔ آقا بھر پور ۔ ہرجائی ۔ ہر جگہ بسنے والے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے زندگی عنایت کرنے والے سخی داتار میرے پیارے خدا تیری یاد سے میرے دل کو روحانی زندگی ملتی ہے (1) رہاؤ۔ وہ وقت وہ شنہری موقع قابل ستائش اورمبارک ہےجب دیدار و وصل خدا ملتا ہے ۔ میں پائے مرشد پر قربان ہوں (1) سچی ہے پندو نصائح و سبق آپ کا اور آب حیات ہے کالم جس سے روحانی زندگی میسر ہوتی ہے ۔ اے ٹھنڈک پہنچانے والے خدا اور حقیقت شناش نظر والے (2) اے خدا تیرا فرمان صدیوی اور سا ہے اور روحانی زندگی عنایت کرنے والا ہے کلام تمہارا ۔ تو تخت نشین حکمران ہے (3) تو مہربان حاکم اوریں غریب ناتواں غلام تیرا۔ اے نانک۔ ہمارا مالک خدا ہرجائی ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੫॥
توُ بیئنّتُ کو ۄِرلا جانھےَ ॥
گُر پ٘رسادِ کو سبدِ پچھانھےَ ॥੧॥
سیۄک کیِ ارداسِ پِیارے ॥
جپِ جیِۄا پ٘ربھ چرنھ تُمارے ॥੧॥ رہاءُ ॥
دئِیال پُرکھ میرے پ٘ربھ داتے ॥
جِسہِ جناۄہُ تِنہِ تُم جاتے ॥੨॥
سدا سدا جائیِ بلِہاریِ ॥
اِت اُت دیکھءُ اوٹ تُماریِ ॥੩॥
موہِ نِرگُنھ گُنھ کِچھوُ ن جاتا ॥
نانک سادھوُ دیکھِ منُ راتا ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
کو۔ کوئی ہی ۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد سے (1) ارداس۔ عرض ۔ گذارش ۔ جپ۔ ریاض ۔ رہاؤ۔ تیہے ۔ اس نے (2) بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان۔ ات ات۔ یہاں وہاں۔ اوٹ ۔ آسرا (3) موہے ۔ میں۔ نرگن ۔ بے وصف۔ راتا ۔ محو۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تیرے خادم کی تیرے پاس عرض ہے ۔ فریاد ہے کہ تیرے پاوں کی ریاض سے مجھے روحانی زندگی حاصل ہو (1) رہاؤ۔ اے خدا تو اعداد و شمار سے بعید ہے جسے کوئی ہی سمجھتا ہے رحمت مرشد سے کلام کے ذریعے کسی کو ہی پہچان کرتا ہے (1) اے میرے خداوند کریم رحمان الرحیم سخی داتار جسے تو سمجھاتا ہے اسی کو تمہاری پہچان اور اشتراکیت حاصل ہوتی ہے (2) میں ہمشیہ تجھ پر قربان ہوں صدقے ہوں اوریہاں وہاں ہر دو علا میں تمہارا ہی آسرا اور سہارا ہے (3) میں بے اوصاف ہوں اور نہ مجھے سمجھ ہے کوئی اے نانک۔ دیدار پاکدامن سے میرا من متاثر اور اثر پذیر ہوگیا ہے ۔ تیرے پیار میں تیرے پیار سے ۔

ۄڈہنّسُ مਃ੫॥
انّترجامیِ سو پ٘ربھُ پوُرا ॥
دانُ دےءِ سادھوُ کیِ دھوُرا ॥੧॥
کرِ کِرپا پ٘ربھ دیِن دئِیالا ॥
تیریِ اوٹ پوُرن گوپالا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جلِ تھلِ مہیِئلِ رہِیا بھرپوُرے ॥
نِکٹِ ۄسےَ ناہیِ پ٘ربھُ دوُرے ॥੨॥
جِس نو ندرِ کرے سو دھِیاۓ ॥
آٹھ پہر ہرِ کے گُنھ گاۓ ॥੩॥
جیِء جنّت سگلے پ٘رتِپارے ॥
سرنِ پرِئو نانک ہرِ دُیارے ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
انتر جامی ۔ اندرونی دلی راز جانے والا۔ پرھ پور ۔ کامل خدا ۔ سادہو ۔ پاکدامن ۔ جس نے طرز زندگی درست بنالی ۔ دہور۔ دہول ۔ خاک (1) دین دیالا۔ غریب پور ۔ اوٹ۔ آسرا۔ پورن ۔ مکمل (1) رہاؤ۔ جل تھل۔ زمین اور سمند۔ مہئل۔ خلا ۔ آسمان۔ نکٹ ۔ نزدیک (2) ندر۔ نظر عنایت و شفقت ۔ آٹھ پہر۔ رو ز و شب۔ دن رات (3) پر تپارے ۔ پرورش کرے ۔ سرن۔ پناہ گزیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے غریب پرور رحمان الرحیم ناتوانوں پر مہربانی فرمانے والے کامل خدا تیری آسرا و سہارا ہے ۔ کرم فرما (1) رہاؤ ۔ راز دلی پوشیدہ جاننے والا کامل خدا ہے زمین سمندر و خلا غرض یہ کہ ذرے ذرے میں بستا ہے ۔ جو نزدیک بستا ہے دور نہیں ہے (2) جس انسان پر ہے نگاہ شفقت و عنایت کرتا ہے یاد وہ ہر دم ۔ کرتا ہے روز و شب ستائش وصفت صلاح خدا کی (3) خدا کرتا ہے پرورش سب کی ۔ پناہ گزیں ہوگیاہون نانک بارگاہ خدا کا ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੫॥
توُ ۄڈ داتا انّترجامیِ ॥
سبھِ مہِ رۄِیا پوُرن پ٘ربھ سُیامیِ ॥੧॥
میرے پ٘ربھ پ٘ریِتم نامُ ادھارا ॥
ہءُ سُنھِ سُنھِ جیِۄا نامُ تُمارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
تیریِ سرنھِ ستِگُر میرے پوُرے ॥
منُ نِرملُ ہوءِ سنّتا دھوُرے ॥੨॥
چرن کمل ہِردےَ اُرِ دھارے ॥
تیرے درسن کءُ جائیِ بلِہارے ॥੩॥
کرِ کِرپا تیرے گُنھ گاۄا ॥
نانک نامُ جپت سُکھُ پاۄا ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
انتر جامی ۔ اندرونی را ز جاننے والا۔ وڈواتا۔ بھاری سخی ۔ داتار۔ نعتمیںعنایت کرنے والا۔ رویا ۔ بسیا۔ سوامی ۔ آقا (1) نام ادھار۔ آسرا نام کا (1) رہاؤ۔ نرمل۔ پاک۔ سنتا دہورے ۔ خدا رسیدہ پاکدامنوں کی پاوں کی خاک سے (2) چرن کمل ۔ پھولوں کی مانند پاک پاوں۔ ہر وے ۔ دل میں بسائے (3) نام جپت ۔ سچ و حقیقت الہٰی نام ی ریاض ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرے پیارے خدا نام کا آسرا ہے ۔ تیرا نام سچ و حقیقت سنکر مجھے روحانی واخلاقی زندگی ملتی ہے (1) اے خدا نور راز دلی جاننےو الا ہے اور سب میں بستا ہے (1) اے میرے کامل اور سچے مرشد میں تیرا پناہ گزیں ہوں ۔ خدا رسیدہ پاکدامن مرشد (سنت ) کی دہول سے دل پاک ہوجاتا (2) پاک پھولوں کی مانند پاؤں دلمیں بسا لئے ہیں۔ لہذا تیرے دیدار پر قربان ہوں اے خدا (3) اے خدا رحمت فرما کرم و عنایت کر تیری حمدوثناہ کروں ۔ اے نانک الہٰی نام کی ریاض آرام و آسائش ملتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੫॥
سادھسنّگ ہرِ انّم٘رِتُ پیِجےَ ॥
نا جیِءُ مرےَ ن کبہُ چھیِجےَ ॥੧॥
ۄڈبھاگیِ گُرُ پوُرا پائیِئےَ ॥
گُر کِرپا تے پ٘ربھوُ دھِیائیِئےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
رتن جۄاہر ہرِ مانھک لالا ॥
سِمرِ سِمرِ پ٘ربھ بھۓ نِہالا ॥੨॥
جت کت پیکھءُ سادھوُ سرنھا ॥
ہرِ گُنھ گاۓ نِرمل منُ کرنھا ॥੩॥
گھٹ گھٹ انّترِ میرا سُیامیِ ۄوُٹھا ॥
نانک نامُ پائِیا پ٘ربھُ توُٹھا ॥੪॥੬॥
لفظی معنی:
ہر انمرت ۔ الہٰی آب حیات ۔ جس سے روحانی زندگی ملتی ہے ۔ جیؤ۔ جادنار۔ انسان ۔ کبہو۔ کبھی ۔ چھیجے ۔ برباد ہوئے ۔ سادھ سنگ ۔ صحبت و قربت پاکدامن (1) وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ گر پورا ۔ کامل مرشد۔ گر کرپا تے ۔ رحمت مرشد سے (1) رہاؤ۔ نہالا۔ خوشباش (4) جت کت ۔ جہاں کہیں سادہو سرنا۔ پناہ پاکدامن ۔ نرمل۔ پاک (3) دوٹھا ۔ بسا۔ توٹھا۔ مہربان ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کامل مرشد بلند قسمت سے ملتا ہے اور رحمت مرشد سےے الہٰی یادوریاض ہوتی ہے () رہاؤ۔صحبت و قربت پاکدامن میں اب حیات جس کی پینے سے انسان کو روحانی واخلاقی زندگی نصیب ہوتی ہے پیار جا سکتا ہے جس سے نہ روحانی واخلاقی موت ہوتی ہے نہ اس میں کوئی کمی واقع ہوتی ہے (1) الہٰی یاد سےد ل کو خوشی ملتی ہے ۔ یہ بیش قیمت رتنوں اور جواہرات کی مانند (2) جہاں کہیں نظر جاتی ہے دامن مرشد میں الہٰی صفت صلاح و ستائش خدا کے نغمے گا گا کر دل کو پاک بنائیا جاتا ہے (3) ہر دلمیں بستا ہے خدا۔ اے نانک جس انسان پر خدا خوش و مہربان ہوتا ہے اسی کو ملتا ہے نام خدا کا یعنی سچ وحقیقت۔

ۄڈہنّس مہلا ੫॥
ۄِسرُ ناہیِ پ٘ربھ دیِن دئِیالا ॥
تیریِ سرنھِ پوُرن کِرپالا ॥੧॥ رہاءُ ॥
جہ چِتِ آۄہِ سو تھانُ سُہاۄا ॥
جِتُ ۄیلا ۄِسرہِ تا لاگےَ ہاۄا ॥੧॥
تیرے جیِء توُ سد ہیِ ساتھیِ ॥
سنّسار ساگر تے کڈھِ دے ہاتھیِ ॥੨॥
آۄنھُ جانھا تُم ہیِ کیِیا ॥
جِس توُ راکھہِ تِس دوُکھُ ن تھیِیا ॥੩॥
توُ ایکو ساہِبُ اۄرُ ن ہورِ ॥
بِنءُ کرےَ نانکُ کر جورِ ॥੪॥੭॥
لفظی معنی:
دستر ناہی ۔ بھولے ناہی ۔ پربھ دین دیالا۔ خدا جو غریبوں عاجزوں ناتوانوں پر مہربانیان کرتا ہے ۔ سرن ۔ پناہ۔ پورن ۔ مکمل (1) رہاؤ۔ جیہ چت آوے ۔ جہاں دل میں بسے ۔ سوتھان ۔ وہ ٹھکانہ ۔ جت ویلا۔ جسوقت ۔ ہوا۔ آہ ۔ جدائی کا عذاب۔ تیرے جیئہ ۔ تیری زندگی۔ ساتھی ۔ امداد۔ ہاتھی ۔ ہاتھ پکڑا کر (2) آون جانا۔ جنم اور موت ۔ تناسخ آواگون ۔ تھیا۔ ہوتا ہے (3) بنؤ۔ عرض ۔ گذارش ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے غریبوں ناتانوں پر مہرانیاں کرنےو الے خدا اے ڑحمتوں کے خزانے میں تیرا پناہ گزریں ہوں مجھے نہ بھلانا (1) رہاؤ۔ اے خدا جس کے دل میں تو سبا جاتا ہے سہاونا وہ ہوجاتا ہے جس وقت تو بھلا دیتا ہے تو آہیں بھرتا ہوں عذاب جدائی پاتا ہوں (1) تمام مخلوقات تیری ہےا ور سب کا تو امدادی ہے اے خدا اس دنایوی زندگیوں کے سمندر کو اپنے ہاتھ اور امداس سےعبور کرائیئے ۔ مراد زندگی کو کامیابی عنایت فرمایئے (2) یہ دنیاوی زندگی کا تناسخ اے خدا تیرا ہی بنائیا ہوا ہے ۔ جسکا تو محفاظ ہے ۔ اے خدا عذاب اس پر اثر اناز ہو سکتا نہیں (3) اے خدا تو کل عالم کا واحد مالک ہے دیگر نہیں کوئی ثانی نیر ۔ نانک جسے ہاتھ باندھے گذارتاہے عرض یہ ۔

ۄڈہنّسُ مਃ੫॥
توُ جانھائِہِ تا کوئیِ جانھےَ ॥
تیرا دیِیا نامُ ۄکھانھےَ ॥੧॥
توُ اچرجُ کُدرتِ تیریِ بِسما ॥੧॥ رہاءُ ॥
تُدھُ آپے کارنھُ آپے کرنھا ॥
ہُکمے جنّمنھُ ہُکمے مرنھا ॥੨॥
نامُ تیرا من تن آدھاریِ ॥
نانک داس بکھسیِس تُماریِ ॥੩॥੮॥
لفظی معنی:
جاتا ہے ۔ سمجھائے ۔ جانے ۔ سمجھے ۔ نام الہٰی نام۔ سچ وحقیقت دکھانے ۔ دیاکھیا۔ تشریح (1) اسچرج ۔ حیرنا کرنےو الی ۔ قدرت ۔ کار قادر۔ الہٰی کام ۔ دنیاوی کاروبار۔ بسما بساد۔ حیران کن ۔ حیرانگی پیدا کرنے والی (1) رہاؤ۔ کارن ۔ وجہ ۔ سبب ۔ کرنا۔ کام ۔ حکمے ۔ زیر فرمان (2) نام سچ و حقیقت من تن ۔ آدھاری ۔ دل و جان کا آسرا
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا تو ایک حیران کن ہستی ہے اور تیری قدرت بھی حیران کن ہے (1) رہاؤ۔ تو ہی سمجھائے تو اس کو سمجھتا ہے تب ہی تیرا عنایت کردہ نام سچ و حقیقت بیانہو اس کی تشریح کرتا ہے تو خود ہی سبب بناتا ہے اور ویسلے پیدا کرتا ہےا ور خود ہی کام ۔ انسان کی پیدائش و موت بھی خدا کے زیر فرمان ہے (2) اے خدا تیرا نام ہی دل وجان کے لئے آسرا ۔ اے ناک۔ خادم بھی تیری ہی کرم وعنایت ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੫ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
میرےَ انّترِ لوچا مِلنھ کیِ پِیارے ہءُ کِءُ پائیِ گُر پوُرے ॥
جے سءُ کھیل کھیلائیِئےَ بالکُ رہِ ن سکےَ بِن کھیِرے ॥
میرےَ انّترِ بھُکھ ن اُترےَ انّمالیِ جے سءُ بھوجن مےَ نیِرے ॥
میرےَ منِ تنِ پ٘ریمُ پِرنّم کا بِنُ درسن کِءُ منُ دھیِرے ॥੧॥
لفظی معنی:
انتر۔ دلمیں۔ لوچا۔ خواہش۔ تمنا۔ کیؤ ۔ کیسے ۔ سو۔ سینکڑوں۔ بالک۔ بچے ۔ بن کھرے ۔ بغیر دودھ ۔ اعمال۔ ساتھی ۔ بھوجن۔ نیرے ۔ کھانے پیش کئے جائیں۔ پرتم۔ پیارے کا ۔ دھیرے دھریج ۔ سکون ۔ شانت ۔ تسلی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میرے دل میں ملاپ کی تمنا اور خواہش کس طرح سے کامل مرشد کا ملاپ ہو۔ خواہ بچے سینکڑوں کھیلوں سے کھلائیا جائے مگر وہ دودھ کے بغیر رہ نہیں سکتا ۔ اس طرح سے میرے عزیز ساتھی اگر مجھے سینکڑوں کھانے پیش کئے جائیں۔ میرے دل کی بھوک ختم نہیں ہو سکتی ۔ میرے دل و جان میں میرے پیارے خدا کا پیار بس رہا ہے ۔ بغیر وصل و دیدار دل کی تسلی نہیں ہوتی ۔

سُنھِ سجنھ میرے پ٘ریِتم بھائیِ مےَ میلِہُ مِت٘رُ سُکھداتا ॥
اوہُ جیِء کیِ میریِ سبھ بیدن جانھےَ نِت سُنھاۄےَ ہرِ کیِیا باتا ॥
ہءُ اِکُ کھِنُ تِسُ بِنُ رہِ ن سکا جِءُ چات٘رِکُ جل کءُ بِللاتا ॥
ہءُ کِیا گُنھ تیرے سارِ سمالیِ مےَ نِرگُنھ کءُ رکھِ لیتا ॥੨॥
لفظی معنی:
بیدن ۔ تکلیف۔ عزاب و آسائش کی سمجھ ۔ کھن۔ ذرا سے وقفے کے لئے ۔ چاترک ۔ پپیہا۔ بللاتا ۔ پکار کرتا ہے ۔ سار سمالی ۔ سمجھوں اور یاد کروں ۔ رکھ لینا۔ بچالو۔ حفاظت کیجیئے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دوست میری عرض و گذار ش سنیئے مجھے روحانیس کون دلانے والے دوست سے ملاییئے ۔ وہ میرے دل کی تمام تڑپ کو جانتا اور محسوس کرتا ہے اور ہر روز الہٰی باتیں سناتا ہے ۔ میں اس کے بغیر تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی رہ نہیں سکتا۔ جیسے پپیہا آسمانی بوند کے لئے آہ وزاری کرتا ہے اے خدا تیرے کن کن اوصاف کو یاد کروں اور دل میں بساؤ مجھ بے اوصاف کر بچالو۔

ہءُ بھئیِ اُڈیِنھیِ کنّت کءُ انّمالیِ سو پِرُ کدِ نیَنھیِ دیکھا ॥
سبھِ رس بھوگنھ ۄِسرے بِنُ پِر کِتےَ ن لیکھا ॥
اِہُ کاپڑُ تنِ ن سُکھاۄئیِ کرِ ن سکءُ ہءُ ۄیسا ॥
جِنیِ سکھیِ لالُ راۄِیا پِیارا تِن آگےَ ہم آدیسا ॥੩॥
لفظی معنی:
ہو ۔ میں۔ اڈہنی ۔ ادس ۔ پریشان ۔ کنت۔ خاوند۔ اعمالی ۔ ساتھی ۔ پر ۔ خاوند۔ خدا۔ کر ۔ کب۔ یعنی دکھا۔ آنکھوں سے دیدار کروں۔ رس بھوگن۔ لطف لینے ۔کتے ۔کہیں ۔ لیکھا ۔ حساب۔ کام ۔ کاپڑ۔ کپڑے ۔ تن نہ سکھاوئی ۔ جسم کو ٹھیکہیں لگتے ۔ وسا ۔ پہنتا ۔ راویا۔ لطف لیا۔ آسا۔ سلام۔ نمسکار ۔
ترجمہ معہ تشریح::
مجھے الہی ملاپ کی انتہائی جلدی ہے کہ اے ساتھی کب آنکھوں سے دیدار کروں۔ تمام لطف اور مزے لینا بھو گیا ہوں جو بغیر خداونود خدا کے بغیر کسی کام نہیں بیفائدہ ہیں۔ مجھے اپنے بدن پر پہنے ہوئے کپڑے بھی ا چھے لگتے ۔ اسی لئے میں نے کوئی پہروا نہیں کیا ۔ جس ساتھیوں نے الہٰی خوشنودی حاسل کر لی میں انہیں مبارکباد اور سلا م بھیجتا ہوں۔

مےَ سبھِ سیِگار بنھائِیا انّمالیِ بِنُ پِر کامِ ن آۓ ॥
جا سہِ بات ن پُچھیِیا انّمالیِ تا بِرتھا جوبنُ سبھُ جاۓ ॥
دھنُ دھنُ تے سوہاگنھیِ انّمالیِ جِن سہُ رہِیا سماۓ ॥
ہءُ ۄارِیا تِن سوہاگنھیِ انّمالیِ تِن کے دھوۄا سد پاۓ ॥੪॥
لفظی معنی:
سب۔ سارے ۔ سیگار۔ سجاوٹیں۔ سیہہ۔ خاوند۔ خدا۔ برتھا۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ جوبن ۔ جوانی ۔ سوہوگنی ۔ سہاگ والی ۔ خدا پرست ۔ واریا۔ صدقے ۔ قربان۔ سد ۔ ہمیشہ ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے ساتھی میں نے ہر طرح سے اپنے آپ کو سجائیا شنگار کئے مگر خداوند کریم خدا کے بیفائدہ ہے ۔ اگر خدا وند کریم نے میری طرف دھیان ہینہ دیا تو میری زندگی بیکار چلی جائیگی ۔ وہ الہٰی پریمی الہٰی عاشق خوش قسمت ہیں جن کے دل میں بسارہتا ہے میں قربان ہوں ان الہٰی عاشقوں پر اے ساتھی ان کے ہمیہ پاؤں دہوؤں۔

جِچرُ دوُجا بھرمُ سا انّمالیِ تِچرُ مےَ جانھِیا پ٘ربھُ دوُرے ॥
جا مِلِیا پوُرا ستِگُروُ انّمالیِ تا آسا منسا سبھ پوُرے ॥
مےَ سرب سُکھا سُکھ پائِیا انّمالیِ پِرُ سرب رہِیا بھرپوُرے ॥
جن نانک ہرِ رنّگُ مانھِیا انّمالیِ گُر ستِگُر کےَ لگِ پیَرے ॥੫॥੧॥੯॥
لفظی معنی:
جچر۔ جب تک ۔ دو جا بھرم سا۔ دنیاوی دولتوں کی بھٹکن تھی ۔ تچر۔ اسوقت تک ۔ میں چجانیا۔ میں سمجھیا۔ پربھ دورے ۔ خدا دور ہے ۔ سرب سکھا سھ ۔ سارے آرام و آسائش والا آرام ۔ ہر طرح کا آرام ۔ پر سرب ۔ رہیا بھر پورے ۔ خدا سب میں مکمل طور پر بستا ہے ۔ جن نانک ۔ خادم نانک نے ۔ ہر رنگ۔ الہٰی پریم کا لطف۔ مانیا۔ پائیا۔ گرائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب تک مجھے میرے ساتھی کسی دوسرے کی امیدو و بھروسا تھا کے شک میں تھا میں خدا کو کہیں دور سمجھتا رہا مگر اے ساتھی جب مجھے کامل مرشد کا وصل حاصل ہوگیا تو میری تمام امیدیں اور ارادے برآور ہوئے ۔ اور ہر طرح کا آرام و آسائش حاصل ہوا اور سب میں بستے خدا کا دیدار ہونے لگا۔ اے خادم نانک ۔ اے ساتھی پائے مرشد کا کرودیہ ہوکر الہٰی ملاپ کا سکون میسئر ہوا۔
نوٹ کلا م محل (1) 3
محل 3-9
محل 4-3
محل 5-9
میزان 24

ۄڈہنّسُ مہلا ੩ اسٹپدیِیا
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سچیِ بانھیِ سچُ دھُنِ سچُ سبدُ ۄیِچارا ॥
اندِنُ سچُ سلاہنھا دھنُ دھنُ ۄڈبھاگ ہمارا ॥੧॥
من میرے ساچے نام ۄِٹہُ بلِ جاءُ ॥
داسنِ داسا ہوءِ رہہِ تا پاۄہِ سچا ناءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
جِہۄا سچیِ سچِ رتیِ تنُ منُ سچا ہوءِ ॥
بِنُ ساچے ہورُ سلاہنھا جاسہِ جنمُ سبھُ کھوءِ ॥੨॥
سچُ کھیتیِ سچُ بیِجنھا ساچا ۄاپارا ॥
اندِنُ لاہا سچُ نامُ دھنُ بھگتِ بھرے بھنّڈارا ॥੩॥
سچُ کھانھا سچُ پیَننھا سچُ ٹیک ہرِ ناءُ ॥
جِس نو بکھسے تِسُ مِلےَ مہلیِ پاۓ تھاءُ ॥੪॥
آۄہِ سچے جاۄہِ سچے پھِرِ جوُنیِ موُلِ ن پاہِ ॥
گُرمُکھِ درِ ساچےَ سچِیار ہہِ ساچے ماہِ سماہِ ॥੫॥
انّترُ سچا منُ سچا سچیِ سِپھتِ سناءِ ॥
سچےَ تھانِ سچُ سالاہنھا ستِگُر بلِہارےَ جاءُ ॥੬॥
سچُ ۄیلا موُرتُ سچُ جِتُ سچے نالِ پِیارُ ॥
سچُ ۄیکھنھا سچُ بولنھا سچا سبھُ آکارُ ॥੭॥
نانک سچےَ میلے تا مِلے آپے لۓ مِلاءِ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ رکھسیِ آپے کرے رجاءِ ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
سچی بانی ۔ سچا الہٰی کلام۔ سچ دھن۔ اسمیں سچی توجو ۔ سچ سبد وچار اور کلامم کے متلش سچے خیالات۔ اندن۔ ہر روز۔ سچ وال حنا۔ سچ کی ستائش ۔ وڈبھاگ ۔ بلند قسمت (1) ساچے نام وٹہو ۔ سچے نام پر ۔ یعنی سچ و حقیقت پر ۔ داسن داسا۔ خادموں کا خادم (1) رہاؤ۔ جیہو سچی ۔ زبان سچی ۔ سچ رتی ۔ سچ و حقیقت میں محو ومجذوب۔ جنم۔ زندگی ۔ (2) سچ کھتی ۔ سچی کھتی ۔ سچ بیجنا۔ سچ بونا۔ اندن۔ ہر روز ۔ لاہا۔ منافع (3) ٹیک۔ اسرا۔ تھاؤ۔ ٹھکانہ (3) سچے ۔ صدیوی ۔ وجنی ۔ تناسخ۔ سچیار۔ نیک ۔ جال چلن والا۔ (3) انتر۔ اندرونی ۔ ذہن ۔ دل و دماغ ۔ شناہ ۔ تعریف (6) سچ ویلا۔ سچا موقع ۔ مورت ۔ گھڑی ۔ آکار ۔پھیلاؤ (7) سچے ۔ خدا۔ رضآئے ۔ مرضی ۔ فربان ۔(8)
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل سچ و حقیقت الہٰی نام جو صدیوی ہے قربان ہو مگر حقیقت اور سچ الہٰی نام تھی حاصل ہوتا اگتر تو الہٰی خادموں کا خدام ہوجائیگا (1) رہاؤ۔ میں بلند قسمت ہوں کہ صدیوی سچ سچے خدا اور اس کے سچے نام کی ہر روز صفت صلاح کرتا ہوں (1) جو زبان سچ میں محو ومجذوب ہوجاتی ہے ۔ سچی ہوجاتی ہے دل و جان سچا ہوجاتا ہے بغیر سچ اور صدیوی سچے کسی دوسرے کی صفت صلاح زندگی برباد کرنا ہے (2) کاشکاری سچ سچے الہٰی نام کی اور سچ ہی کا اس میں بیج بونا اور سچ اور حقیقت کی سوداگری کرتا ہے اسے ہر روز سچے نام و حقیقت کا منافع حاصل ہوتا ہے ۔ اس کے دل میں الہٰی عیشق و محبت کی پیار کے ذخیر ے خزانے بھرجاتے ہیں (3)
س کی روح کے لئے خوراک سچ کی پوشاک سچ کا صرا الہٰی نام ہوجاتا ہے سچ و حقیقت ۔ مگر ملتا اسے ہے جس پر الہٰی کرم و عنایت ہر اور اسے الہٰی حضور میں ٹھکانہ ملتا ہے (4) ایسے انسان سچ و حقیقت الہٰی نام میں محو ومجذوب آتے ہیں۔ اور محو ومجذوب الہٰینام یہا ں سے ۔ رخصت ہوجاتے ہیں اور تناسخ میں بالکل نہیںپڑتے ۔ مریدان مرشد بارگاہ سچ سچےخدا پر سر خرو نیک چلن سے اخلاق ہیں اور سچے خدا میں محو ومجذوب رہتے ہیں (5) ذہن سچا۔ دل سچا اور سچی صفت صلاح سے سچا ٹھکانہ سچی صفت و شہرت حاصل ہوتی ہے ۔ ایسے سچے مرشد پر قربان جاوں (6) وہ وقت سچ ہے وہ گھڑی سچی ہے جس میں سچے خدا سے محبت پیار ہے نظریہ سچا سچا کلام سچا سارا پھیلاؤ ہے اس سچے خدا کا (7) اے نانک ۔ وصل الہٰی تب ہوتا ہے جب سچا خدا خود وصل کراتا ہے ۔ وہ جسی اس کی رضا و فرمان ہے اور اسے اچھا لگتا ہے اسی طور بچاتا اور حفاظت کرتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
منوُیا دہ دِس دھاۄدا اوہُ کیَسے ہرِ گُنھ گاۄےَ ॥
اِنّد٘ریِ ۄِیاپِ رہیِ ادھِکائیِ کامُ ک٘رودھُ نِت سنّتاۄےَ ॥੧॥
ۄاہُ ۄاہُ سہجے گُنھ رۄیِجےَ ॥
رام نامُ اِسُ جُگ مہِ دُلبھُ ہےَ گُرمتِ ہرِ رسُ پیِجےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
سبدُ چیِنِ منُ نِرملُ ہوۄےَ تا ہرِ کےَ گُنھِ گاۄےَ ॥
گُرمتیِ آپےَ آپُ پچھانھےَ تا نِج گھرِ ۄاسا پاۄےَ ॥੨॥
اے منِ میرے سدا رنّگِ راتے سدا ہرِ کے گُنھ گاءُ ॥
ہرِ نِرملُ سدا سُکھداتا منِ چِنّدِیا پھلُ پاءُ ॥੩॥
ہم نیِچ سے اوُتم بھۓ ہرِ کیِ سرنھائیِ ॥
پاتھرُ ڈُبدا کاڈھِ لیِیا ساچیِ ۄڈِیائیِ ॥੫॥
بِکھُ سے انّم٘رِت بھۓ گُرمتِ بُدھِ پائیِ ॥
اکہُ پرمل بھۓ انّترِ ۄاسنا ۄسائیِ ॥੫॥
مانھس جنمُ دُلنّبھُ ہےَ جگ مہِ کھٹِیا آءِ ॥
پوُرےَ بھاگِ ستِگُر مِلےَ ہرِ نامُ دھِیاءِ ॥੬॥
منمُکھ بھوُلے بِکھُ لگے اہِلا جنمُ گۄائِیا ॥
ہرِ کا نامُ سدا سُکھ ساگرُ ساچا سبدُ ن بھائِیا ॥੭॥
مُکھہُ ہرِ ہرِ سبھُ کو کرےَ ۄِرلےَ ہِردےَ ۄسائِیا ॥
نانک جِن کےَ ہِردےَ ۄسِیا موکھ مُکتِ تِن٘ہ٘ہ پائِیا ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:
منوا۔ من ۔ وہ دس۔ دس طرفوں کی طرف ۔ دھاوند ۔ دوڑتا ہے ۔ اندری ۔ اعضائے ۔ جسمانی ۔ شہوت کی خواہش ۔ ادھکائی ۔ بہت زیادہ ۔ کام کرودھ ۔ غصہ اور شہوت ۔ سنتاوے ۔ عذاب پہنچاتا ہے (1) واہو واہو ۔ الہٰی حمد۔ سہجے ۔ آہستہ آہستہ ۔ رویجے ۔ محو ومجذوب ۔ دلبھ ۔ نایاب۔ گرمت ۔ سبق ۔ مرشد (1) رہاؤ۔ سبد جی ۔ کلام سمجھ کر۔ نرمل۔ پاک۔ آپے آپ ۔ خویشتا۔ اپنا دامن ۔ ۔اپنا کر وار ۔ تج گھر ۔ ذاتی دل ۔ الہٰی حضور ی (2) سکھداتا۔ سکھدینے والا۔ من چندیا ۔ دلی خواہش کی مطابق (3) نیچ۔ کمینے ۔ اتم۔ بلند رتبہ ۔ ساچی وڈیائی ۔ سچی عظمت (4) دکھ ۔ زیر ۔ انمرت۔ آب حیات ۔ روہانی یا اخلاقی زندگی ۔ دینے والا پانی ۔ اکہو ۔ آک سے ۔ پرمل۔ خوشبو دینے والا چندن ۔ داسنا ۔خوشبو (4) مانس جنم۔ انسانی زندگی ۔ دلبنھ ۔نایاب۔ نہ ملنے والی (6) وکھ ۔ زہر ۔ اہلا جنم۔ قیمتی زندگی ۔ سکھ ساگر ۔ آرام وآسائش کا سمندر۔ ساچاسبد ۔ سچا کلام نہبھائیا ۔ اچھا نہ لگا (7) ہر دے ۔ دلمیں۔ موکھ مکت ۔ نجات وزادی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
روحانی سکون میں الہٰی نام کی صفت صلاح محو رہو الہٰی نام اس عالم میں نایاب ہے سبق مرشد سے اسکا لطف تھاؤ (1) رہاؤ۔
من دس اطراف کی طرف بھا گتا ہے اس لئے وہ الہٰی حمدوثناہ کیسے کریگا۔ اعضائے جسمانی پانا دباؤ ڈال رہے ہیں نہایت زیدہ شہوت اور غصہ عذاب پہنچاتے ہیں (1)
کلام کو سمجھ کر من پاک ہوتا ہے تبھی الہٰی صفت صلاح کرتا ہے ۔ سبق مرشد سے اپنے آپ کی اپنے اعمال و کردار کا پتہ چلتا ہے تب من اصل ٹھکانے یعنی سچ و حقیقت سمجھ کر اصلیت پاتا ہے (2) اے میرے دل الہیی پریم پیار میں محو ومجذوب رہ ۔ اور الہٰی حمدوثناہ کر پاک خدا ہمیشہ آرام و آسائش دینے والا ہے ۔ اس سے دلی خواہش کے مطابق نتیجے برآمد ہوتے ہیں (3) کمینے سے بلند رتبہ ہوئے الہٰی پناہ و سایہ کی وجہ سے ساچی اور سچی عظمت یہی ہے کہ پتھر کی مانند دنیاوی زندگی کے سمندر سے ڈوبتے کو باہر نکال لیا زندگی کاامیاب بنا دی (4) برائیوں کی اور بدکاریوں بھری زندگی تبدیل ہوکر آب حیات روحانی زندگی حاصل ہوئی سبق مرشد سے عقل و شعور حاصل ہوا۔ آک جسے فضول سمجھا جاتا ہے چندن جو خوشبودار ہوتا ہے زندگی میں ایسی تبدیلی آگئی اور ذہن و قبل عقل و شعور کی خوشبوؤں سے چندن کی مانند خوشبودار ہوگیا (5) انسانی زندگی نایاب ہے اس عال میں جنم لینا ہی اس کے لئے منافع بخش ہے ۔ کمل خوش قسمتی سے سچے مرشد کا شرف حاصل ہوتا ہے اور الہٰی نام کی ریاض (6) خود پشند مرید ن بھول اور گمراہی میں قیمتی زندگی ضائعہ کر دیتے ہیں الہٰی نام سچ و حقیقت ہمیشہ کے لئے آرام و آسائش کس سمندر اور سچا کلام اسے اچھا نہیں لگتا (7) زبان سے تو خدا خدا ، اللہ اللہ ، رام رام سب کہتے ہیں مگر بہت کم ہیں جو دلمیں بساتے ہیں۔ اے نانک۔ جن کے دلمیں بس جاتا ہے آزادی اور نجات وہ پاتے ہیں۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੧ چھنّت
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کائِیا کوُڑِ ۄِگاڑِ کاہے نائیِئےَ ॥
ناتا سو پرۄانھُ سچُ کمائیِئےَ ॥
جب ساچ انّدرِ ہوءِ ساچا تامِ ساچا پائیِئےَ ॥
لِکھے باجھہُ سُرتِ ناہیِ بولِ بولِ گۄائیِئےَ ॥
جِتھےَ جاءِ بہیِئےَ بھلا کہیِئےَ سُرتِ سبدُ لِکھائیِئےَ ॥
کائِیا کوُڑِ ۄِگاڑِ کاہے نائیِئےَ ॥੧॥
تا مےَ کہِیا کہنھُ جا تُجھےَ کہائِیا ॥
انّم٘رِتُ ہرِ کا نامُ میرےَ منِ بھائِیا ॥
نامُ میِٹھا منہِ لاگا دوُکھِ ڈیرا ڈھاہِیا ॥
سوُکھُ من مہِ آءِ ۄسِیا جامِ تےَ پھُرمائِیا ॥
ندرِ تُدھُ ارداسِ میریِ جِنّنِ آپُ اُپائِیا ॥
تا مےَ کہِیا کہنھُ جا تُجھےَ کہائِیا ॥੨॥
ۄاریِ کھسمُ کڈھاۓ کِرتُ کماۄنھا ॥
منّدا کِسےَ ن آکھِ جھگڑا پاۄنھا ॥
نہ پاءِ جھگڑا سُیامِ سیتیِ آپِ آپُ ۄجنْاۄنھا ॥
جِسُ نالِ سنّگتِ کرِ سریِکیِ جاءِ کِیا روُیاۄنھا ॥
جو دےءِ سہنھا منہِ کہنھا آکھ ناہیِ ۄاۄنھا ॥
ۄاریِ کھسمُ کڈھاۓ کِرتُ کماۄنھا ॥੩॥
سبھ اُپائیِئنُ آپِ آپے ندرِ کرے ॥
کئُڑا کوءِ ن ماگےَ میِٹھا سبھ ماگےَ ॥
سبھُ کوءِ میِٹھا منّگِ دیکھےَ کھسم بھاۄےَ سو کرے ॥
کِچھُ پُنّن دان انیک کرنھیِ نام تُلِ ن سمسرے ॥
نانکا جِن نامُ مِلِیا کرمُ ہویا دھُرِ کدے ॥
سبھ اُپائیِئنُ آپِ آپے ندرِ کرے ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
کائیا۔ جسم۔ تن بدن ۔ کوڑ۔ کفر۔ جھوٹھ ۔ کاہے ۔ کس لئے ۔ ناتا۔ غسل۔ اشنان۔ زیارت ۔ پروان۔ قبول۔ منظور۔ سچ کمایئے ۔ سچے اعمال۔ سچی کار کردگی ۔ نام ۔ تب۔ دوکھ ڈیر۔ عذاب کی جگہ ۔ جام۔ جب۔ ندر۔ نگاہ شفقت۔ اپئیا۔ پیدا کیا (2) داری ۔ پیدائش کی ۔ ۔سفسیل۔ لٹ ۔ کرت۔ کار ۔ کام ۔ مندا۔ برا۔ سوآم سیتی ۔ آقا کے ساتھ ۔ ونجھاونا۔ خوآر کرنا۔ ذلیل کرنا۔ سنگت ۔ صحبت۔ سریکی ۔ حسد۔ روآونا۔ شکایت کرنا۔ داونا۔ گلے شکوے کرنے (3) کوڑا ۔ بد مزہ ۔ میٹھا۔ پر لطف۔ اچھا ۔ خصم۔ مالک۔ بھاوے ۔ چاہے ۔ پن دان ۔ثواب و سخاوت ۔ انیک کرنی ۔ بیشمار اعمال۔ نام تل ۔ سچ و حقیقت کے برابر ۔ سمسرے ۔ برابر (4)
ترجمہ معہ تشریح:
اس جسم کو جھوٹ سے گندہ کرکے غسل کرنا بے معنی ہے ۔ غسل با اشنان وہی قابل قبول اور منظور ہوتا ہے جب نیک اور سچے اعمال کئے جائیں۔ جب دل میں سچ ہو تبھی ساچے خدا سے ملاپ ہو سکتا ہے انسان کے اعمالنامے میں تحریر کے بغیر ہوش عقل و سمجھ نہیں آتی بول بول ذلیل ہونا جہاں بیٹھو وہاں با ہوش اچھی نیکی کی نیک باتیں کرؤ ۔ کلام سچ اور حقیقت پر مبنی ہو (1)
اے خدا میں تب ہی کچھ کہہ سکتا ہوں جب تو کہلائے الہٰی نام روحانی زندگی عنایت کرنے والا ہے ۔ میرا دل پسند ہے ۔ جب سچ و حقیقت الہٰی نام پسند آئے تو عذاب مٹ جاتا ہے ۔ میرے فرمان سے آرام و آسائش دل میں بس جاتی ہے ۔ میری عرض وگذارش پر ہی تیری نظر عنایت و شفقت ہوتی ہے ۔ اے خدا جب تو کہلائے تب ہی مجھے کچھ کہنے کی توفیق ہوتی ہے (2)
اعمال کے مطابق ہی انسان کو انسان انسانی زندگی ملتی ہے ۔ کسی کو برا کہنا جھگڑا کرنا ہے کسی کو برا کہنا خدا سے جھگڑنا ہے ۔ اور خدا سے جھگڑنا ہے ۔ اور خدا سے جھگڑنا اپنی بر بادی کرنا ہے (3) سارا عالم خدا نے خود پیدا کیا ہے اور خود اس پر اپنی نگاہ شگقت و عنایت رکھتا ہے ۔ ہر انسان آرام و آسائش اور اچھی اشیا مانگتا ہے عذاب اور برائیاں کوئی نہیں مانگتا ۔ مگر جیسی رضا خدا کی ہے ہوتا ہے وہی ۔ کوئی سخاوت و ثواب و نیکی او ر بیشمار اعمال الہٰی نام سچ و حقیقت کے برابر نہیں ۔ اے نانک۔ جنہیں بار گاہ الہٰی سے کوئی نعمت ملتی ہے ۔ وہ الہٰی نام سچ و حقیقت کی نعمت ہوتی ہے ۔ لہذا یہ تمام عالم خدا کا خود پیدا کر دہ ہے ۔ اسلئے خود ہی اس پر نگاہ شفقت و عنایت کرتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੧॥
کرہُ دئِیا تیرا نامُ ۄکھانھا ॥
سبھ اُپائیِئےَ آپِ آپے سرب سمانھا ॥
سربے سمانھا آپِ توُہےَ اُپاءِ دھنّدھےَ لائیِیا ॥
اِکِ تُجھُ ہیِ کیِۓ راجے اِکنا بھِکھ بھۄائیِیا ॥
لوبھُ موہُ تُجھُ کیِیا میِٹھا ایتُ بھرمِ بھُلانھا ॥
سدا دئِیا کرہُ اپنھیِ تامِ نامُ ۄکھانھا ॥੧॥
نامُ تیرا ہےَ ساچا سدا مےَ منِ بھانھا ॥
دوُکھُ گئِیا سُکھُ آءِ سمانھا ॥
گاۄنِ سُرِ نر سُگھڑ سُجانھا ॥
سُرِ نر سُگھڑ سُجانھ گاۄہِ جو تیرےَ منِ بھاۄہے ॥
مائِیا موہے چیتہِ ناہیِ اہِلا جنمُ گۄاۄہے ॥
اِکِ موُڑ مُگدھ ن چیتہِ موُلے جو آئِیا تِسُ جانھا ॥
نام تیرا سدا ساچا سوءِ مےَ منِ بھانھا ॥੨॥
تیرا ۄکھتُ سُہاۄا انّم٘رِتُ تیریِ بانھیِ ॥
سیۄک سیۄہِ بھاءُ کرِ لاگا ساءُ پرانھیِ ॥
ساءُ پ٘رانھیِ تِنا لاگا جِنیِ انّم٘رِتُ پائِیا ॥
نامِ تیرےَ جوءِ راتے نِت چڑہِ سۄائِیا ॥
اِکُ کرمُ دھرمُ ن ہوءِ سنّجمُ جامِ ن ایکُ پچھانھیِ ॥
ۄکھتُ سُہاۄا سدا تیرا انّم٘رِت تیریِ بانھیِ ॥੩॥
ہءُ بلِہاریِ ساچے ناۄےَ ॥
راجُ تیرا کبہُ ن جاۄےَ ॥
راجو ت تیرا سدا نِہچلُ ایہُ کبہُ ن جاۄۓ ॥
چاکرُ ت تیرا سوءِ ہوۄےَ جوءِ سہجِ سماۄۓ ॥
دُسمنُ ت دوُکھُ ن لگےَ موُلے پاپُ نیڑِ ن آۄۓ ॥
ہءُ بلِہاریِ سدا ہوۄا ایک تیرے ناۄۓ ॥੪॥
جُگہ جُگنّترِ بھگت تُمارے ॥
کیِرتِ کرہِ سُیامیِ تیرےَ دُیارے ॥
جپہِ ت ساچا ایکُ مُرارے ॥
ساچا مُرارے تامِ جاپہِ جامِ منّنِ ۄساۄہے ॥
بھرمو بھُلاۄا تُجھہِ کیِیا جامِ ایہُ چُکاۄہے ॥
گُر پرسادیِ کرہُ کِرپا لیہُ جمہُ اُبارے ॥
جُگہ جُگنّترِ بھگت تُمارے ॥੫॥
ۄڈے میرے ساہِبا الکھ اپارا ॥
کِءُ کرِ کرءُ بیننّتیِ ہءُ آکھِ ن جانھا ॥
ندرِ کرہِ تا ساچُ پچھانھا ॥
ساچو پچھانھا تامِ تیرا جامِ آپِ بُجھاۄہے ॥
دوُکھ بھوُکھ سنّسارِ کیِۓ سہسا ایہُ چُکاۄہے ॥
بِنۄنّتِ نانکُ جاءِ سہسا بُجھےَ گُر بیِچارا ॥
ۄڈا ساہِبُ ہےَ آپِ الکھ اپارا ॥੬॥
تیرے بنّکے لوئِنھ دنّت ریِسالا ॥
سوہنھے نک جِن لنّمڑے ۄالا ॥
کنّچن کائِیا سُئِنے کیِ ڈھالا ॥
سوۄنّن ڈھالا ک٘رِسن مالا جپہُ تُسیِ سہیلیِہو ॥
جم دُیارِ ن ہوہُ کھڑیِیا سِکھ سُنھہُ مہیلیِہو ॥
ہنّس ہنّسا بگ بگا لہےَ من کیِ جالا ॥
بنّکے لوئِنھ دنّت ریِسالا ॥੭॥
تیریِ چال سُہاۄیِ مدھُراڑیِ بانھیِ ॥
کُہکنِ کوکِلا ترل جُیانھیِ ॥
ترلا جُیانھیِ آپِ بھانھیِ اِچھ من کیِ پوُریِۓ ॥
سارنّگ جِءُ پگُ دھرےَ ٹھِمِ ٹھِمِ آپِ آپُ سنّدھوُرۓ ॥
س٘ریِرنّگ راتیِ پھِرےَ ماتیِ اُدکُ گنّگا ۄانھیِ ॥
بِنۄنّتِ نانکُ داسُ ہرِ کا تیریِ چال سُہاۄیِ مدھُراڑیِ بانھیِ ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:
دیا۔ مہربانی ۔ نام وکھانا۔ سچ و حقیقت الہٰی نام بیان کروں۔ ریاض کرؤں ۔ اپاییئے ۔ پیدا کئے ۔ سرب سمانا۔ سب میں بسنا ۔ اپائے دھندے لائیا۔ سب کو پیدا کرکے کام لگائیا ۔ بھکھ بھوائیا۔ بھیکھ مانگنے لگائیا۔ لوبھ ۔ موہ ۔ لالچ اور محبت۔ میٹھا ۔ پیارا ۔ نام۔ تب (1) بھانا۔ پیارا۔ اچھا۔ سر ۔ فرستے ۔ فرشتہ ۔ سیرت ۔ سگھڑ سجان ۔ دانشمند ۔ بیدار مغر ۔ اہلا۔ قیمتی ۔ نایاب ۔ نہ ملنے والی ۔ صفحہ 32 مہان کوش مگر سبدارتھ میں بیفائدہ یابے ارتھ درج ہے ۔ موڑ۔ بیوقوف ۔ مگدھ ۔ جاہل۔ موے ۔ بالکل (2) دکھت ۔ سہاوا۔ خوشنما وقت ۔ باقی ۔ بچن۔ کلام بول ۔ بھاؤ۔ پیار سے ۔ ساؤ۔ پر لطف۔ چڑھےسوائیا ۔ روز افزوں ۔ کرم دھرم ۔ اعمال و فرائض انسانی ۔ سنجم۔ ضبط ۔ جام ۔ بالکل ۔ ۔ ایک پچھانی ۔ وحدت کی پہچان (3) بلہاری ۔ قربان ۔ صدقے ۔ ناوے ۔ نام ۔ سچ وحقیقت پر ۔ جاوے ۔ مٹتا نہیں۔ نہچل۔ ڈگمگانے والا نہیں۔ متزلزل ۔ تے ۔ اور ۔ چاپ ۔ گناہ ۔ جرم۔ دوش (4) جگدیہہ جگنتر۔ ہر دور زماں میں۔ کیرت۔ تعریف ۔ حمد۔ صفت صلاح۔ مرارے ۔ خدا۔ تام ۔ تب۔ جام۔ جب ۔ جمہو ابارے ۔ الہٰی سپاہ سے بچاؤ (5) الکھ ۔ حساب و شمار سےب لند ۔ بار اپارا ۔ لا محدود۔ ساچ ۔ حقیقت۔ سنسار ۔ عالم ۔ دنیا ۔ جہان ۔ سہسا۔ فکر ۔ تشویش (6) بنکے ۔ ٹیڑھے ۔ کمان کی مانند۔ لوئن۔ آنکھیں۔ رسالا۔ پر لطف ۔ مزیدار ۔ لمڑ ۔ لمبے ۔ کنچن کائیا۔ سونے جیسی۔ دیہہ ۔ جسم ۔ تن بدن ۔ سوون ۔ سونے کی ۔ کرشن مالا۔ کرشن جیسی تشبیح ۔ جسم دوآر ۔ تھانے ۔ سپاہ الہٰی کے در پر ۔ سکھ ۔ نصیحت ۔ ہنس سہنسا۔ ہنس جسے پاک پرندہ سمجھا جاتا ہے کی مانند پاکا ۔ جالا ۔ زنگ ۔ آلودگی ۔ میل۔ پلیدی (7) چال سہاوی ۔ خوبصور ت چال۔ مدھر اڑی بانی ۔ میٹھے بول۔ کوہکن ۔ کوکلا۔ پہاڑ کوئل۔ ترل جونای ۔ مست جوانی ۔ سارنگ ۔ ہاتھی ۔ پگ ۔ پاؤں۔ ٹھم ٹھم۔ آہستہ آہستہ ۔ مٹک مٹک ۔ سندھورئے ۔ مستی میں۔ سری رنگ ۔ الہٰی وجد۔ راتی ۔ مح وومجذوب۔ اوک گنگا وانی ۔ گنگا کے پانی کی مانند۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا۔ کرم وع عنایت فرما کہ تیرے نام سچ و حقیقت کی ریاض کرؤں اور بولوں و بیان کروں۔ تو نے سب کو خود پیدا کیا ہے ۔ اور سب میں بستا ہے ۔ اور سب کو پیدا کرکے انہیں کام لگائیا ہے ۔ ایک کو حکمران بنا دیا اور ایک بھیک مانگتے بھٹک رہے ہیں اے خدا تو نے لالچ اور محبت میں شیر ینی بھر دی اور اس وہم وگمان میں گمراہ ہو رہے ہیں اے خدا اگر تو کرم وعنای فرمائے تبھی نام یعنی سچ و حقیقت کو یاد کرؤن (1) اے خدا تیرا نام صدیوی سچا اور سچ و حقیقت ہے جو ہمیشہ کو پیار ا لگتا ہے ۔ اس سے عذاب مٹتا ہے اور آرام و آسائش ملتا ہے ۔ اس نام کی دانشمند ، فرشتہ سیرت ، بلند اخلاق ، حمدوثناہ کرتے ہیں۔ مگر وہی بلند قسمت بلند اخلاق فرشتہ سیرت گاتے ہیں۔ جن کو دل سے تو پیار کرتا ہے ۔ دنیاوی دولت سے محبت کرنے والے یاد نہیں کرتے اپنی نایاب زندگی برباد کر لیتے ہیں ۔ ایک ایسے جاہل و نادان ہیں جو بلاکل یاد نہیں کرتے اور یہ نہیں سمجھتے جو اس عالم پیدا ہوا ہے اس نے آخر اس جہاں سے رخصت ہوجانا ہے ۔ مگر تیرا نام صدیوی سچا اور دلپسند ہے (2)
اے خدا وہ وقت سہاونا ہوجاتا ہے جب آب حیات جیسا کلام یاد کرتے ہیں جو انسان تیرے نام کا لطف لیتے ہیں وہ تیرے خادم تجھے پیار سے یاد کرتے ہیں جن کو یہ نام حاصل ہجاتا ہے ۔ جو تیرے نام میں محو ومجذوب ہوجاتے ہیں وہ ہمیشہ ان کی چڑھت اور ترقی ہوتی ہے پھلتے پھولتے ہیں جب تک وحدت کی پہچان نہیں ہوتی کوئی نیک اعمال اور فرض انسان اور نفس پر ضبط حاصل نہیں ہو سکتا ۔ بیفائدہ ہیں یہ اعمال۔ وہ وقت سہاونا ہوجاتا ہے جب یاد تیری آتی ہے (3)
قربان ہوں اس سچے نام سچ و حقیقت پر اے خدا صدیوی رہنے والی ہے تیری حکمرانی کبھی مٹنے والا نہیں متز لزل ہونے والا نہیں قائم دائم ہے ۔ ویہی ہے خادم تیرا جو روحانی سکون پاتا ہے ۔ دشمن اور عذاب اس کے نزدیک نہیں پھٹکتے اے خدا میں ہمیشہ تیرے نام پر قربان ہوں۔ (4)
اے خدا زمانے کے ہر دور میںت یرے پریمی ہوئے ہیں جو تیرے در پر تیری حمدوثناہ و صفت صلاح کرتے ہیں۔ اے سچے خدا تبھی تیری ریاض کرتے ہیں جب من میں نام بستا ہے ۔ جب تو ان کے دل سے دنیاوی دولت کی محبت کی تگ دو نکالے گا جو تیرا اپنا پیدا کیا ہوا ہے ۔ رحمت مرشد سے مہربانی سےا پنی سپاہ الہٰی سے بچاؤ تو بچاتا ہے ۔ ہر زمانے م میں اے خدا تیرے خادم رہے ہیں (5)
اے میرے بلند اقبال مالک اے حساب و کتاب سے بلند اور لا محدود آقا ۔ میں تیرے ساہمنے کیسے عرض گذاروں مجھے عرض کرنی نہیں آتی ۔ اگر تیری نظر عنایت و شفقت ہو تبھی اصل و حقیقت کی پہچان کی جا سکتی ہے ۔ سچ و حقیقت پہچان بھی تبھی ہو سکتی ہے جب تو پہچان کرائے ۔ جب تو میرے دل سے دنیاوی دولت کی بھوک اورعذاب کا فکر اور تشویش دور کرے ۔ جو تو نے جہاں میں خود پیدا کر رکھے ہیں۔ نانک عرض گذارتا ہے کہ جب انسان کلام مرشد کے خیالات کو سمجھتا ہے تو فکر و تشویش ختم ہوجاتی ہے ۔ بلند اقبال ہے وہ آقا اور لا محدود ہے اس کی ہستی اور حساب سے وہ باہر خدا (6)
اے خدا تیری آنکھوں کی بھویں کمان جیسی ٹیڑھی اور پر لطف دانت لطفوں کا گھر اور خزناہ ۔ خوبصورت تیکھا ناک اور لمبے بال سونے جیسی چمکدار جسم جیسے سونے میں ڈھلا ہوا ہو سونے کی کرشن جیسی تسبیح اے ساتھیوںاایسے خدا کے نام کی ریاض کرؤ ۔ تاکہ تجھے سپاہ الہٰی کے دروازے پر گھڑنا نہ پڑتے ۔ یہ میری نصحیت و آموز واعظ سنو ۔ الہٰی نام کی ریاض سے برائیوں برے فعلوں کی آلودگی غلاظت دور ہوجاتی ہے اور انسان کی سیرت بگلوں سے ہنسوں کی سی پاک ہوجاتی ہے اور دل آلودگی ختم ہوجاتی ہے ۔ انسان بلند اخلاقی و روحانی زندگی والا مرید مرشد ہوجاتا ہے ۔ اے ساتھیوں خدا دنیاوی خوبسورتی کی کان اور چشمہ حیات ہے (7 )
اے خدا کہیں کو ہلوں کی میٹھی بولیاں کہیں شوخ جوانی اور کہیں مست سندریاں جو مست ہاتھی کی مانند مٹک مٹک کر چلتی ہیں یہ ساری تیری ہی پیدا کی ہوئی ہیں اور یہ تیری دل پسند ہیں یہ تو نے اپنے من کی خواہش پوری کی ہے ۔ ہاتھی کی مانند بڑھی مٹک سے پاؤں ٹکاتا ہے اور مست بناتا ہے الہٰی پریم میں مست محو ومجذوب ہے ۔ جیسے گنگا کا پانی خادم خدا نانک ۔ عرض گذارتا ہے کہ اے خدا تیرے خوبصورت چہل قدمیا ور میٹھی زبان ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩ چھنّت
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
آپنھے پِر کےَ رنّگِ رتیِ مُئیِۓ سوبھاۄنّتیِ نارے ॥
سچےَ سبدِ مِلِ رہیِ مُئیِۓ پِرُ راۄے بھاءِ پِیارے ॥
سچےَ بھاءِ پِیاریِ کنّتِ سۄاریِ ہرِ ہرِ سِءُ نیہُ رچائِیا ॥
آپُ گۄائِیا تا پِرُ پائِیا گُر کےَ سبدِ سمائِیا ॥
سا دھن سبدِ سُہائیِ پ٘ریم کسائیِ انّترِ پ٘ریِتِ پِیاریِ ॥
نانک سا دھن میلِ لئیِ پِرِ آپے ساچےَ ساہِ سۄاریِ ॥੧॥
نِرگُنھۄنّتڑیِۓ پِرُ دیکھِ ہدوُرے رام ॥
گُرمُکھِ جِنیِ راۄِیا مُئیِۓ پِرُ رۄِ رہِیا بھرپوُرے رام ॥
پِرُ رۄِ رہِیا بھرپوُرے ۄیکھُ ہجوُرے جُگِ جُگِ ایکو جاتا ॥
دھن بالیِ بھولیِ پِرُ سہجِ راۄےَ مِلِیا کرم بِدھاتا ॥
جِنِ ہرِ رسُ چاکھِیا سبدِ سُبھاکھِیا ہرِ سرِ رہیِ بھرپوُرے ॥
نانک کامنھِ سا پِر بھاۄےَ سبدے رہےَ ہدوُرے ॥੨॥
سوہاگنھیِ جاءِ پوُچھہُ مُئیِۓ جِنیِ ۄِچہُ آپُ گۄائِیا ॥
پِر کا ہُکمُ ن پائِئو مُئیِۓ جِنیِ ۄِچہُ آپُ ن گۄائِیا ॥
جِنیِ آپُ گۄائِیا تِنیِ پِرُ پائِیا رنّگ سِءُ رلیِیا مانھےَ ॥
سدا رنّگِ راتیِ سہجے ماتیِ اندِنُ نامُ ۄکھانھےَ ॥
کامنھِ ۄڈبھاگیِ انّترِ لِۄ لاگیِ ہرِ کا پ٘ریمُ سُبھائِیا ॥
نانک کامنھِ سہجے راتیِ جِنِ سچُ سیِگارُ بنھائِیا ॥੩॥
ہئُمےَ مارِ مُئیِۓ توُ چلُ گُر کےَ بھاۓ ॥
ہرِ ۄرُ راۄہِ سدا مُئیِۓ نِج گھرِ ۄاسا پاۓ ॥
نِج گھرِ ۄاسا پاۓ سبدُ ۄجاۓ سدا سُہاگنھِ ناریِ ॥
پِرُ رلیِیالا جوبنُ بالا اندِنُ کنّتِ سۄاریِ ॥
ہرِ ۄرُ سوہاگو مستکِ بھاگو سچےَ سبدِ سُہاۓ ॥
نانک کامنھِ ہرِ رنّگِ راتیِ جا چلےَ ستِگُر بھاۓ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
پر کے رنگ راتی ۔ اپنے خاوند کے پیار میں محو ومجذوب ۔ سوبھاونتی نارے ۔ شہرت یافتہ عورت ۔ پر راوے بھائے پیارے ۔ خاوند کو اپنی خواہش کی مطابق لطف لیتی ہے ۔ کنت ۔ خاوند ۔ نیہو۔ قربت۔ محبت۔ آپ ۔ خود پرستی ۔ مرید من۔ سادھن۔ خاوند پر ست۔ پریم کسائی ۔ پیار کی کشش۔ ساچے ساہے ۔ سچے خاوند (1)
نر گنو نرئے ۔ بے اوصاف۔ حدورے ۔ حاضر ناظر ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ رورہیا۔ بستا ہے ۔ حدو رے ۔ حاضر ناظر۔ ہر وقت۔ ساتھ ۔ جگ جگ ۔ ہر زمانے میں۔ ایکو ۔ واحد۔ دھن۔ عورت۔ بالی ۔ سہج ۔ روحانی سکون ۔ کرم دوھاتا۔ اعمال کے طرز کار بنانے والا۔ ہر رس۔ چاکھیا۔ الہٰی لطف کا مزہ لیا۔ سبد۔ کلام۔ سبھار کھیا۔ بیان کیا ۔ برسر۔ الہٰی تالاب۔ عورت ۔ سا ۔ وہ ۔ پر ۔ خاوند۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ پیارا کرتا ہے (2)
سوہاگنی ۔ خاوند پرست ۔ خدا پرست۔ موہیئے ۔ روحانیت کے لحاظ سے مردہ ۔ آپ ۔ خودی۔ رنگ ۔ رپیم ۔ رلیاں۔ خوشیاں۔ مانے ۔ کرنا ۔ ماننا۔ سہجے ماتی ۔ روحانی سکون میں مست یا محو۔ اندن ۔ ہر روز ۔ نام وکھانے ۔ سچ و حقیقت یا الہٰی نام الاپنا۔ ہر کا پریم سبھائیا۔ الہٰی پیار دل نے پسند کیا۔ سچ سیگار بنائیا۔ سیچ ۔ حقیقت جو صدیوی قائم دائم رہنے والا ہے سے اپنے آپ کو اس سے سچائیا ہے ۔ سہجے راتی ۔ وہ روحانی سکون میں محو ومجذوب رہتی ہے (3)
ہونمے ۔ خودی ۔ چل گر کے بھائے ۔ زیر ہدایات مرشد ۔ ہرور ۔ خاوند خڈا۔ راویہہ۔ بسائے ۔ تج گھر ۔ الہٰی حضوری ۔ سبد و جائے ۔ تاثرات کلام دل میں بسائے ۔ سدا سواہگن ۔ ہمیشہ خدا پرست ۔ رلیالا۔ خوشیوں کا چشمہ ۔ جو بن بالا۔ شیہہ جوان ۔ کنت سواری ۔ خاوند کی آراستہ ۔ خدا کی راہ راست پر لائی ہوئی ۔ مستک بھاگو۔ پیشانی کی قسمت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اپنے خدا کے پیار میں محو ومجذوب انسان دنیاوی دولت کی محبت ختم کرکے نیک شہرت ہوگیا ہے ۔ کیونکہ تو الہٰی محبت میں سر شار ہوگیا ہے کلام مرشد کی برکت سے صدیوی قائم دائم خدا میں محو ومجذوب رہتا ہے تجھے تیرے اس پریم پیار کی وجہ سے خدا قربت عنایت کرتا ہے ۔
جس انسان نے صدیوی خدا سے محبت کی اور قربت حاصل کی خدا نے اس کی زندگی آراستہ کردی اور جب انسان خودی مٹائی تو اسے اپنے اندر ہی دیدار خدا نصیب ہوا اور کلام مرشد کی برکت سےا ور پیار کی کشش سےد ل میں زندگی نیک چلن با وقار ہوئی اور دل میں الہٰی محبت بنی ۔ اے نانک۔ ایسا انسان کوخدا خود اپنے ساتھ ملاتا ہے صدیوی سچا آقا اس کی زندگی درست کر دیتا ہے (1) اے وصف انسان خدا کو ساتھ بستا دیکھ ۔ مرشد کی وساطت سے اے طارق جس نے محبت کی خدا کو ہر جگہ حاضر ناطر دیدار پائیا۔ ہر زمانے میں واحد سمجھا۔ جو انسان بچگانہ عادات اور بھولے پن میں پر سکون ہوکر محبت کرتا ہے اور اسے یاد کرتا ہے اسے کار ساز کرتار مل جاتا ہے ۔ جس نے الہٰی نام سچ حقیقت کا مزہ چکھ لیا اس نے کلام مرشد کے ذریعےا لہٰی صفت صلاح کی اور الہٰی تلاب میں غسل کیا۔ جو ہر جگہ موجود ہے ۔ اے نانک ۔ خدا اسی کو پیار کرتا ہے جو کلام کے ذریعے الہٰی قربت میں رہتا ہے (2) اے روحانی طور پر مردہ انسان ان خدا پرستوں سے جاکر پوچھو جنہوں نے خودی مٹا دی ۔ جنہون نے خودی نہیں متائی انہیں الہٰی رضا حاصل نہیں ہوتی ۔ جنہون نے خودی مٹائی انہیوں نے کدا پائیا۔ خدا انیں اپنی خوشی اور ملاپ عنایت کرتا ہے ۔ ہمیشہ پریم میں محو روحانی سکون میں سر شار ہر روز الہٰینام جپتا یاد کرتا ہے ۔ وہ انسان بلند قسمت ہے جس کے دل میں الہٰی محبت ہے اور الہٰی پریم پیار ہے ۔ اے نانک۔ جس انسان نے روحانی سکون میں محو ہوکر صدیوی سچ سچے خدا کو اپنی زندگی کا شنگار بنا لیا ہے (3)
اے روحانی طور پر مردہ انسان خودی ختم کر ۔ اور مرشد کی ہدایات ونصیحت کی مطابق زندگی گذار ۔ خدا پرستی سے الہٰی حضور ی حاصل ہوتی ہے جو دل میں کلام و نصیحت مرشد بسالیتا ہے ۔ اسے الہٰی قربت حاصل ہوجاتی ہے اور وہ خدا پرست ہوجاتا ہے ۔ خدانود کریم روحانی سکون کا چشمہ ہے اور صدیوی جوان اور جوبن والا ہے اور وہ انسان کے زندگی گذارنے طریقے اور سلیقے درست کر دتیا ہے ۔ اے نانک۔ جب انسان مرید مرشد ہوکرا س کے بتائے ہوئے طرز زندگی اپنا کر اس پر کار بند ہوجاتا ہے ۔ تو الہٰی پیار میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ تب اس کی زندگی روحانی طرز کی ہوجاتی ہے انسان با خلاق اور مہذب ہوجاتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
گُرمُکھِ سبھُ ۄاپارُ بھلا جے سہجے کیِجےَ رام ॥
اندِنُ نامُ ۄکھانھیِئےَ لاہا ہرِ رسُ پیِجےَ رام ॥
لاہا ہرِ رسُ لیِجےَ ہرِ راۄیِجےَ اندِنُ نامُ ۄکھانھےَ ॥
گُنھ سنّگ٘رہِ اۄگنھ ۄِکنھہِ آپےَ آپُ پچھانھےَ ॥
گُرمتِ پائیِ ۄڈیِ ۄڈِیائیِ سچےَ سبدِ رسُ پیِجےَ ॥
نانک ہرِ کیِ بھگتِ نِرالیِ گُرمُکھِ ۄِرلےَ کیِجےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ جے سہجے ۔ پر سکون ۔ لاہا۔ منافع۔ ہر راوپجے ۔ بسائیں۔ نام وکھانے ۔ بولیں۔ تشریح کریں۔ گن سنگریہہ۔ اوصاف اکھٹے کریں۔ اوگن وکنیہہ۔ بد اوصاف ترک کریں۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ مرشد کی عنایت کی ہوئی سمجھ ۔ وڈی وڈیائی ۔ بھاری عظمت ۔ نرالی ۔ انوکھی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرشد کی وساطت سے جو واپار یا دیگر کام کیا جائے روحانی سکون میں کیا جائے تو نیک اور اچھا ہوگا ہر روز یاد اور جپنا چاہیے ۔ الہٰی نام کا لطف لینا چہایے یہی انسان زندگی کے لئے منافع بخش ہے ۔ لہذ ہر وقت خدا کا نام لینا چاہیے ۔ اس کے دل میں اوساف اکھٹے ہوتے جاتے ہیں اور بد اوصاف ختم کرتا رہتا ہے اور اپنے اعمال اور اپنے آپ کی اپنی روحانی زندگی کی پہچان کرتا ہے ۔ جس نے سبق مرشد حاصل کیا وہ بلند شہرت و عظمت پاتا ہےا ور سچے کلام کا لطف اتھاتا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی عشق ایک انوکھی نعمت ہے مگر مرشد کے وسیلے سے کرتا ہے کوئی۔

گُرمُکھِ کھیتیِ ہرِ انّترِ بیِجیِئےَ ہرِ لیِجےَ سریِرِ جماۓ رام ॥
آپنھے گھر انّدرِ رسُ بھُنّچُ توُ لاہا لےَ پرتھاۓ رام ॥
لاہا پرتھاۓ ہرِ منّنِ ۄساۓ دھنُ کھیتیِ ۄاپارا ॥
ہرِ نامُ دھِیاۓ منّنِ ۄساۓ بوُجھےَ گُر بیِچارا ॥
منمُکھ کھیتیِ ۄنھجُ کرِ تھاکے ت٘رِسنا بھُکھ ن جاۓ ॥
نانک نامُ بیِجِ من انّدرِ سچےَ سبدِ سُبھاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ ہر انتر۔ خدا دلمیں۔ سیجیئے ۔ بوئیں۔ سریر ۔ جسم۔ جمائے ۔ اگائے ۔ اپنے گھر ۔ اپنےد لمیں۔ رس ۔ بھنچ ۔ مزہ لے ۔ پرتھائے ۔ بیگانے مقام یا جگہ کے لئے ۔ بوجھے گروچار ۔ مرشد کے خیالات سمجھے ۔ ترشنا۔ پیاس ۔ نام بیج میں اندر۔ الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بوؤ۔ سچے سبد ۔ سچے کلام۔ سبھائے ۔ کے پریم سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسانوں مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام کی کھتی اپنے من وذہن میں بوییئے اور اپنے جسم میں اگاؤ اور اپنےد لمیں اسکا لطف اٹاھو اور اپنی عاقبت کے لئے منافع کماؤ۔ اپنی عاقبت کے لئے الہٰی نام سچ وحقیقت دل میں کماو۔ اپنی عاقبت کے لئے الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت دل میں بسانا ۔ ایسی کھیتی اور سواگری قابل ستائش ہے ۔ الہٰی نام کی ریاض اور دل میں بسانا اور خیالات مرشد کو سمجھے ۔ اے نانک۔ اپنےد لمیں ا لہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بیج جو سچے کلام سے پیار ا لگتا ہے ۔

ہرِ ۄاپارِ سے جن لاگے جِنا مستکِ منھیِ ۄڈبھاگو رام ॥
گُرمتیِ منُ نِج گھرِ ۄسِیا سچےَ سبدِ بیَراگو رام ॥
مُکھِ مستکِ بھاگو سچِ بیَراگو ساچِ رتے ۄیِچاریِ ॥
نام بِنا سبھُ جگُ بئُرانا سبدے ہئُمےَ ماریِ ॥
ساچےَ سبدِ لاگِ متِ اُپجےَ گُرمُکھِ نامُ سوہاگو ॥
نانک سبدِ مِلےَ بھءُ بھنّجنُ ہرِ راۄےَ مستکِ بھاگو ॥੩॥
لفظی معنی:
مستک ۔ پیشانی ۔ منی ۔ قیمتی منی ۔ وڈباگو۔ بلند قسمت کی ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد سے ۔ تج گھر ۔ الہٰی حضوری ۔ سچے سبد ویراگی ۔ سچے کلام سے طارق۔ تیاگی ۔ مکھ ۔ مونہہ ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ بھاگو ۔ تقدیر ۔ قسمت ۔ سچ و یراگو۔ سچا پیار۔ سچا پریم۔ سچ رتے ۔ اصلیت میں محو۔ وچاری ۔سمجھدار ۔ سچے سبد لاگ۔ سچے کلام پر عمل کرنے سے ۔ مت اپجے ۔ عقل و شعور پیدا ہوتا ہے ۔ گورمکھ نام سہا گو ۔ مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام سچ و حقیقت سے خدا پرستی ۔ بورانا۔ نیم پاگل۔ جھلا۔ بیوقوف ۔ بھوبھنجن۔ خوف مٹانے والا۔
ترجمہ معہ تشریح:
ذہن ہو چکا روشن قسمت بلند ہو بیو پار خدا کا کرتے ہیں وہی سبق مرشد سے حقیقت دل بسی سچے کلام سے دل میں لگن لگی ۔ جن کی پیشانی اور منہ پر بیداری ہوجاتی ہے قسمت محبت اور لگن ہوجاتی ہے خدا سے ۔ الہٰی صحبت سےبلند خیال ہوجاتے ہیں۔ الہٰینام یعنی سچ و حیثیت بغیر دیوانہ ہو رہا ہے کل عالم کلام سے ہی خودی ختم کیجاسکتی ہے ۔ سچے کلام سے عقل و شعور پیدا ہوتا ہےا ور مرشد کے ذریعےا سیا شنہری موقعہ ملتا ہے ۔ اے نانک۔ اس کے ذہن اور دل و دماغ میں بیداری آجاتی ہےا ور کلام مرشد کی برکت سے خوف دور ہوجاتی ہے ۔ا ور خوف متانے والے خدا سے ملاپ ہوجاتا ہے ۔ ایسا انسان اپنے دل میں الہٰی نام بسائے رکھا ہے ۔

کھیتیِ ۄنھجُ سبھُ ہُکمُ ہےَ ہُکمے منّنِ ۄڈِیائیِ رام ॥
گُرمتیِ ہُکمُ بوُجھیِئےَ ہُکمے میلِ مِلائیِ رام ॥
ہُکمِ مِلائیِ سہجِ سمائیِ گُر کا سبدُ اپارا ॥
سچیِ ۄڈِیائیِ گُر تے پائیِ سچُ سۄارنھہارا ॥
بھءُ بھنّجنُ پائِیا آپُ گۄائِیا گُرمُکھِ میلِ مِلائیِ ॥
کہُ نانک نامُ نِرنّجنُ اگمُ اگوچرُ ہُکمے رہِیا سمائیِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
سہج ۔ روحانی یا زہنی سکون ۔ سچی وڈیائی ۔ سچی عظمت ۔س چ سوار نہار۔ خدا ہی زندگی کو راہ راست پر لانے والا ہے ۔ بھوبھنجن۔ خوف مٹانے والا۔ آپ ۔ خودی۔ نام نرنجن۔ الہٰی ان۔ سچ و حقیقت بیداغ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی رضا و فرمان الہٰی ہی کھتی اور سوداگری و بیوپار ہے ۔ رضا کو تسلیم کرنے دل میں بسانے سے ہی عظمت دستیاب ہوتی ہے ۔ سبق مرشدو رضائے الہٰی کو سمجھنے اور رضا پر چلنےسے ہی الہٰی وسل ملتا ہے ۔ الہٰی رضا سے ہی روحانی وزہنی سکون ملتا و بستا ہے لا محدود ہے کلام مرشد سچی اور صدیوی عظمت مرشد کےو سیلے سے ملتی ہے سچ ہی زندگی کو خوبسورت سہاونی بنانے والا ہے ۔ کودی مٹائی خوف مٹانے والا خدا کا ملاپ مرشد کے خودی مٹائی خوف مٹانے والا خدا کا ملاپ مرشد کی وساطت سے ہوا ۔ اے نانک۔ الہٰی نام کہہ جو بیداغ پاک انسانی رسائی سے نا قابل بیان جو اپنےف رمان ورضا سے ہر جگہ بسا ہوا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
من میرِیا توُ سدا سچُ سمالِ جیِءُ ॥
آپنھےَ گھرِ توُ سُکھِ ۄسہِ پوہِ ن سکےَ جمکالُ جیِءُ ॥
کالُ جالُ جمُ جوہِ ن ساکےَ ساچےَ سبدِ لِۄ لاۓ ॥
سدا سچِ رتا منُ نِرملُ آۄنھُ جانھُ رہاۓ ॥
دوُجے بھاءِ بھرمِ ۄِگُتیِ منمُکھِ موہیِ جمکالِ ॥
کہےَ نانکُ سُنھِ من میرے توُ سدا سچُ سمالِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سمال۔ یاد کر ۔ پوہ ۔ تاثر۔ اثر۔ کال جال۔ موت کا پھندہ۔ جوہ ۔ تاک ۔ نرمل۔ پاک۔ آون جان ۔ آواگون ۔ تناسخ۔ رہائے ۔ر ہجاتا ہے ۔ ختم ہوجاتا ہے ۔د وجے بھائے ۔ دوئی دوئش ۔ بھائے ۔ محبت۔ بھرم۔ شک و شبہات ۔ وگونی ۔ ذلیل وخوار۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل ہمیشہ صدیوی قائم دائم سچ وحقیقت دل میں بساؤ۔ تاکہ تو روحانی سکون پائے اور موت تجھ پر اثر انداز نہ ہو سکے ۔ سچے کلام سے محبت کرتاکہ موت کا پھندہ سپاہے انصاف تیری تاک میں نہ رہے ۔ دنیاوی دولت کی محبت دوئی دوئش سے وہم وگمان و بھٹکن میں ذلیل و خوار ہوتا ہے وہ انسان جو خودی پسند ہوتا ہے ۔ نانک بگوئد ۔ اےد ل تو اپنے اندر خدا کو بسا ۔

من میرِیا انّترِ تیرےَ نِدھانُ ہےَ باہرِ ۄستُ ن بھالِ ॥
جو بھاۄےَ سو بھُنّچِ توُ گُرمُکھِ ندرِ نِہالِ ॥
گُرمکھِ ندرِ نِہالِ من میرے انّترِ ہرِ نامُ سکھائیِ ॥
منمُکھ انّدھُلے گِیان ۄِہوُنھے دوُجےَ بھاءِ کھُیائیِ ॥
بِنُ ناۄےَ کو چھوُٹےَ ناہیِ سبھ بادھیِ جمکالِ ॥
نانک انّترِ تیرےَ نِدھانُ ہےَ توُ باہرِ ۄستُ ن بھالِ ॥੨॥
لفظی معنی:
ندھان۔ خزانہ ۔ وست ۔ چیز ۔ اشیا۔ بھنچ۔ صرف کر ۔ گورمکھ ندرنہال۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ الہٰی ناگاہ شفقت سے خوش رہ ۔ ہر نام سکھائی ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت ساتھی و امدادی ہے ۔ منمکھ اندھلے ۔ خودی پسند روحانیو اخلاقی طور پر اندھے اور علم وحکمت سے بہرے ۔ کھوائی ۔ ذلیل وخوار۔ چھوٹے ۔ نجات ۔ آزاد۔ بادھی جمکال ۔ سپاہ انصاف کی گرفت میں رہتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان ہر طرح کے آرام و آسائش کا خزانہ تیرے ذہن میں موجود ہے ہر کہیں تالش مت کر ۔ جو تو چاہتا ے جیسی تیری خواہش ہے تصرف میں لا مرشد کے وسیلے سے مجھ پر خدا نگاہ شفقت ڈالیگا تجھ پر ۔ا لہٰی نگاہ شفقت سے تیرے دل میں الہٰی نام سچ و حقیقت تیرا مددگار اور ساتھی ہوگا۔ مرید من خودی پسند لا علم روحانیت سے بہرے دوئی دوئش اور دنیاوی دولت کے عشق میں ذلیل و خوار ہوتے ہیں۔ الہٰی نام سچ و حقیقت کے بغیر کسی کو ذہنی غلام سے آزادی حاصل نہ ہوگی سارا عالم روحانی موت میں گرفتار ہے ۔ اے نانک۔ تمام اور ہر قسم کے آرام و آسائش کا خزانہ تیرے ذہن و قلب میں ہے باہر تلاش نہ کر ۔

من میرِیا جنمُ پدارتھُ پاءِ کےَ اِکِ سچِ لگے ۄاپارا ॥
ستِگُرُ سیۄنِ آپنھا انّترِ سبدُ اپارا ॥
انّترِ سبدُ اپارا ہرِ نامُ پِیارا نامے نءُ نِدھِ پائیِ ॥
منمُکھ مائِیا موہ ۄِیاپے دوُکھِ سنّتاپے دوُجے پتِ گۄائیِ ॥
ہئُمےَ مارِ سچِ سبدِ سمانھے سچِ رتے ادھِکائیِ ॥
نانک مانھس جنمُ دُلنّبھُ ہےَ ستِگُرِ بوُجھ بُجھائیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
جنم پدارتھ ۔ زندگی قیمتی نعمت ہے ۔سچ لگے واپار۔ سچ کا بیوپار ۔ ستگر سیو ن آپنا۔ اپنے سچے مرشد کی خدمت کرتے ہیں ۔ انتر سبد۔ دل میں کلام۔ نا پیار۔ سچ و حقیقت نام سے محبت ۔ نامے نوندھ پائی۔ الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت سے نو خزانے ملتے ہیں ( خودی پسند ) سنتاپے ۔ پریشان ۔ بد حال۔ پت ۔ عزت۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے میرے دل ۔ ایک ایسے عطیم انسان ہیں کہ زندگی کی قیمتی نعمت حاصل کرکے زندگی کے صراط مستقیم پر گامزن ہوجاتے ہیں۔ سچے مرشد کی خدمت کرے ہیں اور لمیں سبق و کلام مرشد بساتے ہیںد لمیں لا محدود کلاما ور پیار الہٰی نام سچ و حقیقت سے ( دنیاوی دولت ) کے نو خزانے پاتے ہیں مگر خودی پسند کے دل میں دنیاوی دوتل کی محبت ہے عذاب سے پریشان حال ہے اور عزت گنواتا ہے ۔ اے نانک انسان زندگی نایاب اور بیش قیمت ہے ۔ یہس مجھ سےچ مرشد نے سمجھائی ہے ۔

من میرے ستِگُرُ سیۄنِ آپنھا سے جن ۄڈبھاگیِ رام ॥
جو منُ مارہِ آپنھا سے پُرکھ بیَراگیِ رام ॥
سے جن بیَراگیِ سچِ لِۄ لاگیِ آپنھا آپُ پچھانھِیا ॥
متِ نِہچل اتِ گوُڑیِ گُرمُکھِ سہجے نامُ ۄکھانھِیا ॥
اِک کامنھِ ہِتکاریِ مائِیا موہِ پِیاریِ منمُکھ سوءِ رہے ابھاگے ॥
نانک سہجے سیۄہِ گُرُ اپنھا سے پوُرے ۄڈبھاگے ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ ویراگی ۔ط ارق ۔ من ماریہہ۔د ل کو زیر ضبط لائے ۔ سچ لولاگی ۔ سچ وحقیقت سے محبت اور محو ومجذوب۔ اپنا آپ پچھانیا۔ اپنے آپ کی اندرونی نیک بد کی کار گذاری کی پہچان۔ مت نہچل۔ عقل و شعور جو نہ ڈگمگائے ۔ لرزش نہ ہو ۔ ات گوڑی ۔ نہایت سنجیدہ ۔ گورمکھ نام وکھانیا۔ مرشد کے وسیلے سےس چ و حقیقت الہٰی نام یاد کرتے ہیں۔ کامن ہتکاری ۔ عورت پریمی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
بلند قسمت ہیں وہ انسان سچے مرشد کی خدمت کرتے ہیں۔ جو اپنے من کو زیر ضبط رکھتے نہیں طارق ہیں وہ لوگ ان کی سچ و حقیقت سے پیار ہے جو صدیوی اور دائمی ہے وہ نہایت سنجیدہا ور صحبت مرشد سے الہٰی پیار گہیرا ہوجاتا ہے اور روحانیس کون میں یاد خدا میں محو رہتے ہیں۔ ایک عورت سے محبت رکھنے والے جو شہوت پرست ہوتے ہیںاور دولت کی محبت میں مستفرق رہتے ہیں وہ غفلت کی نیند میں سوئے رہتے ہیں۔ اے نانک وہ بلند قسمت ہیں جو روحانی سکون میں سبق مرشد پر عمل کرتے ہیں اور مرشد کی خدمت کرتے ہیں۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
رتن پدارتھ ۄنھجیِئہِ ستِگُرِ دیِیا بُجھائیِ رام ॥
لاہا لابھُ ہرِ بھگتِ ہےَ گُنھ مہِ گُنھیِ سمائیِ رام ॥
گُنھ مہِ گُنھیِ سماۓ جِسُ آپِ بُجھاۓ لاہا بھگتِ سیَسارے ॥
بِنُ بھگتیِ سُکھُ ن ہوئیِ دوُجے پتِ کھوئیِ گُرمتِ نامُ ادھارے ॥
ۄکھرُ نامُ سدا لابھُ ہےَ جِس نو ایتُ ۄاپارِ لاۓ ॥
رتن پدارتھ ۄنھجیِئہِ جاں ستِگُرُ دےءِ بُجھاۓ ॥੧॥
لفظی معنی:
رتن پادارتھ ۔ قیمتی نعمتیں۔ بجھائی ۔ سمجھ ۔ لاہا لابھ ہر بھگت ۔ منافع الہٰی پیار ہے ۔ گن میہہ گنی سمائی ۔ اوصاف مینہہ اوصاف والا مجذوب ہوجاتا ہے ۔ بجھائے ۔ سمجھتا ہے ۔ لاہا بھگت سیسارے ۔ دنیا میں۔ الہٰی پیار ہی منافع بخش ہے ۔د وبے نہ دوئی ۔ دوئش اور دنیاوی دولت کی محبت۔ پت ۔ عزت۔ گرمت۔ سبق مرشد ۔ ادھارے ۔ آسرا۔ وکھر ۔ سودا۔ ایت ۔ اس ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسے بخشی ہے عقل مرشد نے قیمتی نعمتوں کی سوداگری وہ کرتا ہے ۔ الہٰی منافع الہٰی پیار ہے الہٰی پیار سے با وصف و صف میں مجذوب ہوجاتا ہے ۔ وہ جسے خود سمجھاتا ہے اس دنیا میں مجذوب ہوجاتا ہے ۔ وہ جسے خود سمجھاتاہے اس دنیا میں الہٰیع شق ہی منافع ہے بغیر الہٰی عشق کے آرام نہیں ملتا دوئی میں انسان عزت گنواتا ہے الہٰی نام سچ و حقیقت کی سوداگری میں صدیوی ہے منافع جسے اس سوداگری میں لگائے خڈا۔ اگر سچا مرشد سمجھائے قیمتی نعمتوں کا سوداگر۔

مائِیا موہُ سبھُ دُکھُ ہےَ کھوٹا اِہُ ۄاپارا رام ॥
کوُڑُ بولِ بِکھُ کھاۄنھیِ بہُ ۄدھہِ ۄِکارا رام ॥
بہُ ۄدھہِ ۄِکارا سہسا اِہُ سنّسارا بِنُ ناۄےَ پتِ کھوئیِ ॥
پڑِ پڑِ پنّڈِت ۄادُ ۄکھانھہِ بِنُ بوُجھے سُکھُ ن ہوئیِ ॥
آۄنھ جانھا کدے ن چوُکےَ مائِیا موہ پِیارا ॥
مائِیا موہُ سبھُ دُکھُ ہےَ کھوٹا اِہُ ۄاپارا ॥੨॥
لفظی معنی:
کوڑ۔ کفر۔ جھوٹ۔ وکار۔ بد فعل ۔ بد عمل۔ برائیاں۔ سہسا ۔ شک ۔ خوف۔ ڈر۔ پت کھوئی ۔ عزت گنوانا۔ داد۔ جھگڑا ۔ پوجھے ۔ سمجھے ۔ آون جانا ۔ آواگون ۔ تناسخ ۔ دکھ ۔ عذاب۔
ترجمہ معہ تشریح:
دنیاوی دولت ایک عذاب ہے او ر اس کے لئے دوڑ دہوپ گھاٹے والا غیر منافع بخش سوداگری ہے ۔ جھوٹ بول کر روحانی یا اخلاقی موت لانے والا کام زہر کھانے کے مترادف ہے ۔ اس سے بیشمار برائیوں اور بد فعلوں میں بھاری اضافہ ہوتا ہے یہ دنای خوف کا گھر معلوم ہوتی ہے ۔ اس دنیا میں سچ و حقیقت کے بغیر انسان اپنی عزت گنوا لیتا ہے ۔

کھوٹے کھرے سبھِ پرکھیِئنِ تِتُ سچے کےَ دربارا رام ॥
کھوٹے درگہ سُٹیِئنِ اوُبھے کرنِ پُکارا رام ॥
اوُبھے کرنِ پُکارا مُگدھ گۄارا منمُکھِ جنمُ گۄائِیا ॥
بِکھِیا مائِیا جِنِ جگتُ بھُلائِیا ساچا نامُ ن بھائِیا ॥
منمُکھ سنّتا نالِ ۄیَرُ کرِ دُکھُ کھٹے سنّسارا ॥
کھوٹے کھرے پرکھیِئنِ تِتُ سچےَ درۄارا رام ॥੩॥
لفظی معنی:
پرکھین ۔ شناکت ہوتی ہے ۔ سلیئن۔ اوبھے کرن پکار ۔ گھڑے ۔ آہ وزاری کرتے ہیں۔ مگدھ ۔ مورکھ ۔ نادان ۔ گوار۔ جاہل۔ جنم گوائیا زندگی بیکار ضائع کی ۔ وکھیا۔ زہر ۔ جگت بھلائیا عالم کو گمراہ کی ۔ساچا نام۔ صدیوی سچا سچ و حقیقت الہٰی نام۔ نہ بھائیا۔ اچھا نہ محسوس ہوا۔ سنتا ۔ پاکدامن خدا رسیدہ مرشد ۔د کھ گھٹے ۔عذاب کماتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
نیک و بد سارے جانداروں کی صدیوی سچے بارگاہ الہٰی میں شناخت کیجاتی ہے بدکارداروں کو ذلیل وخوار ہونا پڑتا ہے اور گھڑے آہ وزاری کرتے ہیں اور مور کھ نادان بیوقوف جاہل آہ وزاری کرتے ہیں اور زندگی برباد کر لیتے ہیں ۔ اس دنایوی دولت کی محبت جسے تمام عالم کو گمراہ کر دکھا ہے سچا الہٰی نام سچ وحقیقت اچھا نہیں لگتا ۔ مرید من خودی پسند خدا رسیدہ پادکامن مرشد سےد شمنی رکھنے ہیں اور عذاب گماتے ہیں دنیا میں۔

آپِ کرے کِسُ آکھیِئےَ ہور کرنھا کِچھوُ ن جائیِ رام ॥
جِتُ بھاۄےَ تِتُ لائِسیِ جِءُ تِس دیِ ۄڈِیائیِ رام ॥
جِءُ تِس دیِ ۄڈِیائیِ آپِ کرائیِ ۄریِیامُ ن پھُسیِ کوئیِ ॥
جگجیِۄنُ داتا کرمِ بِدھاتا آپے بکھسے سوئیِ ॥
گُر پرسادیِ آپُ گۄائیِئےَ نانک نامِ پتِ پائیِ ॥
آپِ کرے کِسُ آکھیِئےَ ہور کرنھا کِچھوُ ن جائیِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
آپ کرے ۔ جب کرتا ہے خود خدا ۔ کچھو نہ جائے ۔ دوسرا کوئی کر نہیں سکتا ۔ جت بھاوے ۔ جیسا چاہتا ہے ۔ تت۔ تیسا ۔ لا یئی ۔ لگاتا ہے ۔ در یام ۔ بہادر۔ پھسی ۔ بزدل ۔ جگجیون داتا۔ زندگی کی نعمت بخشنے والا۔ کرم ودھاتا۔ اعملا کے مطابق حالات پیدا کرنےو الا۔ گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ آپ گوایئے ۔ خودی ختم کریں۔ نام پت ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت و عزت ملتی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کرنے اور کرانے والا ہو جب خود خدا تو عذر وگلہ شکوہ کس سے کیا جائے لہذا دیگر کوئی کچھ کر سکتا نہیں۔ جیسی ہے رضا اس کی اسمیں وہ لگاتا ہے ۔ یہی ہے عظمت اس کی ۔ اس لئے نہ کوئی بادر ہے نہ بزدل ۔ دنیا کو زندگی عنایت کرنے والا اور کرم یا عمال کے مطابق طرز زندگی بنانے والا خود ہی کرم فرماتا ہے ۔ انسان پر ۔ اے نانک رحمت مرشد خودی گرختم ہوجائے تو عزت و حرمت پاتا ہے انسان ۔ لٹنی کھوٹے اور کھرے بنانا والا ہے خود کرتار لہذا اس کے علاوہ نہیں کوئی دوسرا جس سے گلہ شکوہ کیا جائے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
سچا سئُدا ہرِ نامُ ہےَ سچا ۄاپارا رام ॥
گُرمتیِ ہرِ نامُ ۄنھجیِئےَ اتِ مولُ اپھارا رام ॥
اتِ مولُ اپھارا سچ ۄاپارا سچِ ۄاپارِ لگے ۄڈبھاگیِ ॥
انّترِ باہرِ بھگتیِ راتے سچِ نامِ لِۄ لاگیِ ॥
ندرِ کرے سوئیِ سچُ پاۓ گُر کےَ سبدِ ۄیِچارا ॥
نانک نامِ رتے تِن ہیِ سُکھُ پائِیا ساچےَ کے ۄاپارا ॥੧॥
لفظی معنی:
سچا سودا۔ صڈیوی خرید کی ہوئی اشیا ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت اصلیت ۔ سچا واپارا۔ سچی سوداگری ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد سے ۔ وجھیئے ۔ سوداگیر کریں۔ ات ۔ مول ۔ اپھارا۔ نہایت بھاری قسمت والا۔ انتر باہر۔ دل وجان سے ۔ بھگتی راتے ۔ الہٰی پیار میں محو ومجذوب۔ سچ نام لولاگی ۔ سچے نام سچ ۔ حقیقت و اصلیت سے پیار نہیت زیادہ پریم پیار ۔ ندر۔ نظر عنایت و شفقت ۔ گر کے سبد ویچار۔ کلام مرشد کو سمجھنے سوچنے سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام سچ وحقیقت ہی صڈیوی ساتھی ساتھ دینے والا سودا ہے اور سوداگری ہے ۔ سبق و ہدایات مرشد پر عمل کرنے سے ہی اس کی سوداگری کی جا سکتی ہے کیونکہ یہ نہایت قیمتی ہے ۔ یہ نہایت بھاری قیمتی سوداگری کا سچا صدیوی بیپار میں بلند قسمت لگتے ہیں۔ ایسے انسانوں پر روحانیطور پر الہٰی عشق اثر انداز ہوجاتا ہے ااور اس عشق میں محو ومجذوب ہوجاتے ہیں۔ اور وہ سچ و حقیقت میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔ جس پر الہٰی نظر عنایت و شفقت ہوگی انہیں ہی ایسا سچا سودا نصیب ہوتا ہے جو کلام مرشد کو سوچتے اور سمجھتے ہیں۔ اے نانک۔ وہی سچے واپار کا بیوپار کرتے ہیں اور وہی روحانیس کون و آسائش پاتے ہیں۔

ہنّئُمےَ مائِیا میَلُ ہےَ مائِیا میَلُ بھریِجےَ رام ॥
گُرمتیِ منُ نِرملا رسنا ہرِ رسُ پیِجےَ رام ॥
رسنا ہرِ رسُ پیِجےَ انّترُ بھیِجےَ ساچ سبدِ بیِچاریِ ॥
انّترِ کھوُہٹا انّم٘رِتِ بھرِیا سبدے کاڈھِ پیِئےَ پنِہاریِ ॥
جِسُ ندرِ کرے سوئیِ سچِ لاگےَ رسنا رامُ رۄیِجےَ ॥
نانک نامِ رتے سے نِرمل ہور ہئُمےَ میَلُ بھریِجےَ ॥੨॥
لفظی معنی:
ہونمے ۔ مائیا۔ خودی اور دنیاوی دولت ۔ میل ۔ روحانی واخلازی ناپاکیزگی ۔ مائیا میل بھریجے ۔ مائیا یا دنیاوی سرمایہ ۔ انسانی زندگیا ور اخلاق کو غلاظت مراد برائیوں بد عملیوں سے بھر دیتا ہے ۔ گرمتی ۔ سبق یا واعظ مرشد۔ من نرملا۔ دل یا قلب پاک ہوجاتا ہے ۔ رسنا ہر رس سیجے ۔ زبان سے الہٰی لطف لیجیئے ۔ رسنا۔ زبان۔ انتر بھیجے ۔ ذہن متاثر ہوتا ہے ۔س اچ سبد ویچاری ۔ سچے کلام کو سچتے اور سمجھنے سے ۔ انتر کھوہٹا۔ دل میں کنوآن۔ انمرت بھریا۔ آب حیات سےبھر ا ہوا۔ پنہاری ۔ پانی بھرنےو الی ۔س چ لاگے ۔ حقیقت اور سچ اپناتا ہے ۔ نام رے سے نرمل۔ نام میں محو ومجذوب۔
ترجمہ معہ تشریح:
خودی اور دنیاوی دولت کی محبت انسانی روحانی زندگی اور اخلاق کو ناپاک بنانےو الی ہے اس سےا نسانی ذہن برائیوں بد اخلاقیوںا ور سرمایہ عالمی کی محبت میں انپاک رہتا ہے سبق و واعظ مرشد سے دل پاک ہوجاتا ہے زبان سےا لہٰی لطف لیتا ہے ذہن الہٰی پریم پیار میں سر شار رہتاہے قبل و دل سچے کلام کی سو چ و سمجھ سے با سمجھ و شعور ہوجاتا ہے ۔ انسان کے ذہن و دل و دماغ میں آب حیات کا کنؤاں آب حیات سے بھرا ہوا ہے ۔ جسے پینے والا کلام و واعظ مرشد سے نکال کر پی سکتا ہے ۔و ہی انسان الہٰی نام سچ و حقیقت راستے پر چل سکتا ے جس سپر الہٰی نگاہ شفقت ہوگی اور زبان سے الہٰی نام میں محو ومجذوب ہوکر بیان کرتا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام صدیوی سچ و حقیقت میں محویوت سے انسان پاک وپائس ہوجاتے ہیں ۔ باقی دوسرے خودی کی غلاضت سے ناپاک رہتے ہیں۔

پنّڈتِ جوتکیِ سبھِ پڑِ پڑِ کوُکدے کِسُ پہِ کرہِ پُکارا رام ॥
مائِیا موہُ انّترِ ملُ لاگےَ مائِیا کے ۄاپارا رام ॥
مائِیا کے ۄاپارا جگتِ پِیارا آۄنھِ جانھِ دُکھُ پائیِ ॥
بِکھُ کا کیِڑا بِکھُ سِءُ لاگا بِس٘ٹا ماہِ سمائیِ ॥
جو دھُرِ لِکھِیا سوءِ کماۄےَ کوءِ ن میٹنھہارا ॥
نانک نامِ رتے تِن سدا سُکھُ پائِیا ہورِ موُرکھ کوُکِ مُۓ گاۄارا ॥੩॥
لفظی معنی:
سپنڈت ۔ علم دان۔ عالم ۔ جو تکی ۔ حوتش۔ جاننے والے جو تشی ۔ کوکدے ۔ بلند آواز سے ۔ کس ۔ پیہ کر یہہ پکار ۔ کیسے سنائیں ۔ مائیا موہ ۔ سرمائے کی محبت۔ انتر مل لاگی ۔ ذہن و دل نا پاک ہے آلودگی سے ۔ مائیا کا واپار جگت پیار ۔ دنیاوی دولت کی سوداگری دنیا کو پیارے ہے ۔ آون جان ۔ آواگون ۔ تاسنخ۔ دکھ ۔ عذاب۔ تکلیف۔ وکھ ۔ز ہر ۔ دکھ سیولاگا۔ زہر سے محبت ہے ۔ مراد بد کار بد اعمال کی بد اعمالوں سے محبت ہے ۔ ویٹا گندگی ۔ جو دھر لکھیا ۔ جو الہٰی عدالت سے اس کے اعمالنامے کے مطابق تحریر ہے ۔ سوئی کاموے ۔ ویسے اعمال و کام کرتا ہے ۔ مٹ نہار ۔ مٹانےو الا۔ کوک ۔ چیخ پکار ۔ گاوار ۔ جاہل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
عالم اور نجومی اونچی آوازوں میں پڑھ گر سناتے ہیں اور واعظ و نصیحتیں کرتے ہیں۔ مگر کس سے یہ پکار کرتے ہیں۔ دنیاوی سرمائے کی دل میں محبت ہے اور سرمائے کے سوداگر ہیں۔ سرمائے کی آلودگی اور غلاظت سے دل متاثر ہے اور انسان غلاظت کےا س سوداگری میں محو ومجذوب ہے اور سرمائے کی سوداگر اس مذہبی نصیحت کی مانند پیارے ہے ۔ مگر آواگون اور تناسخ میں عذاب اٹھاتا ہے ۔ اس زیر کے کیڑے مراد بد اعملا بد اعمال میں ملوث رہتا ہے ۔ اور اسی طرح ان بد اعمالوں میں روحانی زندگی ختم کر لیتا ہے ۔ جو کچھ پہلے سے اس کے اعمالنامے یا پیشانی پر تحریر ہوتا ہے ۔ا نسان وہی کار کرتا ہے کوئی مٹانہیں سکتا ۔ اے نانک جو انسان الہٰی پناہ پڑ کر الہٰی پناہ گزیں ہوتا ہے خدا اسے اس ے ہی کلام مرشد سمجھنی کی نعمت عنایت کرتا ہے ۔

مائِیا موہِ منُ رنّگِیا موہِ سُدھِ ن کائیِ رام ॥
گُرمُکھِ اِہُ منُ رنّگیِئےَ دوُجا رنّگُ جائیِ رام ॥
دوُجا رنّگُ جائیِ ساچِ سمائیِ سچِ بھرے بھنّڈارا ॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ سوئیِ بوُجھےَ سچِ سۄارنھہارا ॥
آپے میلے سو ہرِ مِلےَ ہورُ کہنھا کِچھوُ ن جاۓ ॥
نانک ۄِنھُ ناۄےَ بھرمِ بھُلائِیا اِکِ نامِ رتے رنّگُ لاۓ ॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
مت۔ سمجھ ۔ سوچ۔ عقل ۔ اپجے ۔ پیدا ۔ بھائی ۔ سمجھ۔ اور۔ دہگر ۔ اس کےع الوہ ۔ ساچے سبد سبھا کھیا۔ سچے کلام کے ذریعے بیان کیا۔ گھر مینہ تج گھر ۔ ذہن میں ہی اصلیت اور حقیقت کی سمجھ آئی ۔ وڈائی ۔ عظمت ۔ نام رتے ۔ سچ و حقیقت میں محو ومجذوب۔ محل منزل ۔ مقصد۔ مت پروان۔س مجھ منظور و مقبول۔سچ سائی ۔ حقیقت ہے وہی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا جیسی عقل و شعور عنایت کرتا ہے انسان کو وہی عقل آتی ہے اسے اس کےع لاوہ نہیںس مجھتا وہ ۔ اے خدا اندرونی اور یبرونی طور پر تو ہی بستا ہےا ور خود ہی سمجھاتا بھی تو ہی ہے تیرے بغیر سمجھانےو الا بھی نہیں کوئی دوسرا مرشد کے وسیلے سے ہی الہٰی لطف اٹھائیا جا سکتا ہے ۔ ایسا انسان سچے خدا کے در پر سچے کلام سے شہرت و عظمت پاتا ہے ۔ اسے اپنے دل و ذہن میں ہی اصلیت و حقیقت کا پتہ چل جاتا ہے سچا مرشد اسے شہرت و حشمت عنایت کرتا ہے ۔ اے نانک۔ الہٰی نام سچ و حقیقت ہی محو ومجذوب ہونے سے ہی منزل مقصود حاصل ہوتا ہے ۔ سچا صدیوی خدا ان کی یہ سمجھ منظور کرتا ہے ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
اے من میرِیا آۄا گئُنھُ سنّسارُ ہےَ انّتِ سچِ نِبیڑا رام ॥
آپے سچا بکھسِ لۓ پھِرِ ہوءِ ن پھیرا رام ॥
پھِرِ ہوءِ ن پھیرا انّتِ سچِ نِبیڑا گُرمُکھِ مِلےَ ۄڈِیائیِ ॥
ساچےَ رنّگِ راتے سہجے ماتے سہجے رہے سمائیِ ॥
سچا منِ بھائِیا سچُ ۄسائِیا سبدِ رتے انّتِ نِبیرا ॥
نانک نامِ رتے سے سچِ سمانھے بہُرِ ن بھۄجلِ پھیرا ॥੧॥
مائِیا موہُ سبھُ برلُ ہےَ دوُجےَ بھاءِ کھُیائیِ رام ॥
ماتا پِتا سبھُ ہیتُ ہےَ ہیتے پلچائیِ رام ॥
ہیتے پلچائیِ پُربِ کمائیِ میٹِ ن سکےَ کوئیِ ॥
جِنِ س٘رِسٹِ ساجیِ سو کرِ ۄیکھےَ تِسُ جیۄڈ اۄرُ ن کوئیِ ॥
منمُکھِ انّدھا تپِ تپِ کھپےَ بِنُ سبدےَ ساںتِ ن آئیِ ॥
نانک بِنُ ناۄےَ سبھُ کوئیِ بھُلا مائِیا موہِ کھُیائیِ ॥੨॥
ایہُ جگُ جلتا دیکھِ کےَ بھجِ پۓ ہرِ سرنھائیِ رام ॥
ارداسِ کریِ گُر پوُرے آگےَ رکھِ لیۄہُ دیہُ ۄڈائیِ رام ॥
رکھِ لیۄہُ سرنھائیِ ہرِ نامُ ۄڈائیِ تُدھُ جیۄڈُ اۄرُ ن داتا ॥
سیۄا لاگے سے ۄڈبھاگے جُگِ جُگِ ایکو جاتا ॥
جتُ ستُ سنّجمُ کرم کماۄےَ بِنُ گُر گتِ نہیِ پائیِ ॥
نانک تِس نو سبدُ بُجھاۓ جو جاءِ پۄےَ ہرِ سرنھائیِ ॥੩॥
جو ہرِ متِ دےءِ سا اوُپجےَ ہور متِ ن کائیِ رام ॥
انّترِ باہرِ ایکُ توُ آپے دیہِ بُجھائیِ رام ॥
آپے دیہِ بُجھائیِ اۄر ن بھائیِ گُرمُکھِ ہرِ رسُ چاکھِیا ॥
درِ ساچےَ سدا ہےَ ساچا ساچےَ سبدِ سُبھاکھِیا ॥
گھر مہِ نِج گھرُ پائِیا ستِگُرُ دےءِ ۄڈائیِ ॥
نانک جو نامِ رتے سیئیِ مہلُ پائِنِ متِ پرۄانھُ سچُ سائیِ ॥੪॥੬॥
ۄڈہنّسُ مہلا ੪ چھنّت
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
میرےَ منِ میرےَ منِ ستِگُر پ٘ریِتِ لگائیِ رام ॥
ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ نامُ میرےَ منّنِ ۄسائیِ رام ॥
ہرِ ہرِ نامُ میرےَ منّنِ ۄسائیِ سبھِ دوُکھ ۄِسارنھہارا ॥
ۄڈبھاگیِ گُر درسنُ پائِیا دھنُ دھنُ ستِگُروُ ہمارا ॥
اوُٹھت بیَٹھت ستِگُرُ سیۄہ جِتُ سیۄِئےَ ساںتِ پائیِ ॥
میرےَ منِ میرےَ منِ ستِگُر پ٘ریِتِ لگائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
میرے من ۔ میرے دلمیں ستگرو ۔ سچے مرشد نے ۔ دسارنہار ۔ بھلانے والا۔ اوٹھت بیٹھت ۔ ہر و قت ۔ ہر جگہ ۔ سیویہو خدمت کرو ۔ سانت ۔ سکون (1)
ترجمہ معہ تشریح::
اے دل میرے دلمیں سچے مرشد نے اپنا پیار پیدا کیا ہے اور مرشد نے الہٰی نام سچ حقیقت میرے دلمیں بسا دیا ہے جس سے تمام عذاب مٹ جاتے ہیں جس میں تمام عذاب مٹانے کی توفیق بھی ہے بلند قسمت سے سچے مرشد کا دیدار حاصل ہوا یہ مرشد قابل ستائش ہے ۔ اب ہر وقت اٹھتے بیٹھتے اس کی بتائی ہوئی خدمت سر انجام دیتا ہوں جس کی برکت سے روحانی سکون پاتا ہوں ۔ا میرے دلمیں مرشد کا پیارا پیدا ہو گیا (1)

ہءُ جیِۄا ہءُ جیِۄا ستِگُر دیکھِ سرسے رام ॥
ہرِ نامو ہرِ نامُ د٘رِڑاۓ جپِ ہرِ ہرِ نامُ ۄِگسے رام ॥
جپِ ہرِ ہرِ نامُ کمل پرگاسے ہرِ نامُ نۄنّ نِدھِ پائیِ ॥
ہئُمےَ روگُ گئِیا دُکھُ لاتھا ہرِ سہجِ سمادھِ لگائیِ ॥
ہرِ نامُ ۄڈائیِ ستِگُر تے پائیِ سُکھُ ستِگُر دیۄ منُ پرسے ॥
ہءُ جیِۄا ہءُ جیِۄا ستِگُر دیکھِ سرسے ॥੨॥
لفظی معنی:
ہو وجیوا ۔ مجھے زندتی ملتی ہے ۔ ستگر ویکھ ۔ دیدار مرشد سے ۔ سر سے ۔ پر لطف ہوجاتا ہوں۔ درڑائے ۔ پختہ کئے ۔ وگسے ۔ خوش ہوئے ۔ کمل پر گاسے ۔ دل کھلتا ہے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ ہر نام نوندھ ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت آرام و آسائش کے نو خزانے ہیں۔ ہونمے روگ ۔ خودی کی بیماری ۔ وکھ لاتھا ۔ عذاب ختم ہوا ۔ سچ سمادھ ۔ روحانی سکون میں ہوش و ہواس کی یکسوئی ۔ ہر نام وڈائی ۔ الہٰی نام کی عظمت ۔ ستگر سچے مرشد۔ سکھ ستگر دیو من پرسے ۔ سچے مرشد کی چھوہ سے آرام ملتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
سچے مرشد کے دیدار سے مجھے روحانی زندگی حاصل ہوتی ہے دل پر لطف با مزہ ہوجاتا ہے ۔ لاہٰی نام سچ و حقیقت سے اور اس کی ریاض ویاد سے اور پختہ طور پر دل میں بسانے سےد ل کھلتا ہے اور ریاض دل کا پھول کھلتا ہے الہٰی نام سے دنیاوی نو خزانے ملتے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے خودی مٹتی عذاب ختم ہوا روحآنی سکون میں ہوش و ہواش یکسو ہوئے ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت جو ایک عظمت ہے سچے مرشد سے حاصل ہوئی اور سچے مرشد کی چھوہ سے آرام و آسائش پائیا ۔ دیدار مرشد سے مجھے اخلاقی و روحانی زندگی نصیب ہوتی ہے ۔

کوئیِ آنھِ کوئیِ آنھِ مِلاۄےَ میرا ستِگُرُ پوُرا رام ॥
ہءُ منُ تنُ ہءُ منُ تنُ دیۄا تِسُ کاٹِ سریِرا رام ॥
ہءُ منُ تنُ کاٹِ کاٹِ تِسُ دیئیِ جو ستِگُر بچن سُنھاۓ ॥
میرےَ منِ بیَراگُ بھئِیا بیَراگیِ مِلِ گُر درسنِ سُکھُ پاۓ ॥
ہرِ ہرِ ک٘رِپا کرہُ سُکھداتے دیہُ ستِگُر چرن ہم دھوُرا ॥
کوئیِ آنھِ کوئیِ آنھِ مِلاۄےَ میرا ستِگُرُ پوُرا ॥੩॥
لفظی معنی:
کوئی آن ملاوے ۔ کوئی آکے ملائے ۔ ستگر پور ۔ کام مرشد۔ من تن ۔ دل وجان ۔ کاٹ سر یر ۔ جسم کاٹ کر ۔ تس ۔ اسے ۔ جو ستگر بچن سنائے ۔ جو سچے مرشد کا کلام سنائے ۔ ویراگ ۔ طارق ۔ ویراگی ۔ طارق الدنیا ۔ ستگر چرن ہم دہوار ۔ سچے مرشد کے پاؤں کی دہول ۔
ترجمہ معہ تشریح:
کوئی آکے مجھے میرے کامل مرشد سے ملائے اسے میں اپنا جسم کاٹ کر دل و جان پیش کردوں۔ میں اسے جو مجھے کلام مرشد سنائے د ل و جان کاٹ کر اس کے حوالے کر دوں۔ چونکہ میرا دل طارق الدنیا ہو گیا ہے ۔ لہذا دیدار سے سکھ و آرام محسوس کرتا ہوں۔ اے سکھ آرام پہنچانے والے سکھوں کے دانی مجھے سچے مرشد کے پاؤں کے دہول عنایت کیجیئے ۔ کوئی آکر مجھے کامل مرشد سے ملائے ۔

گُر جیۄڈُ گُر جیۄڈُ داتا مےَ اۄرُ ن کوئیِ رام ॥
ہرِ دانو ہرِ دانُ دیۄےَ ہرِ پُرکھُ نِرنّجنُ سوئیِ رام ॥
ہرِ ہرِ نامُ جِنیِ آرادھِیا تِن کا دُکھُ بھرمُ بھءُ بھاگا ॥
سیۄک بھاءِ مِلے ۄڈبھاگیِ جِن گُر چرنیِ منُ لاگا ॥
کہُ نانک ہرِ آپِ مِلاۓ مِلِ ستِگُر پُرکھ سُکھُ ہوئیِ ॥
گُر جیۄڈُ گُر جیۄڈُ داتا مےَ اۄرُ ن کوئیِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
داتا۔ سخی ۔ جیؤ۔ اتنا بڑا۔ وانو ۔ دان دینے والا۔ سخاوت کرنےو الا۔ ہر پرکھ نرنجن۔ بیداغ پاک خدا۔ سوئی ۔ وہی ۔ جنی ارادھیا۔ ریاض کی یاد کیا۔ وکھ بھرم بھو بھاگا۔ عذاب مٹا ۔ بھٹکن ختم ہوئی ۔ خوف دور ہوا ۔ سیوک بھائے ۔ خدمتانہ پریم پیار سے ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ گر چرنی ۔ پائے مرشد۔ من لاگا۔ من میں انس پیدا ہوئی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرشد کے بگیر اتنا بڑا اور اس کے برابر کو سخی اور سخاوت کرنے والا معلوم نہیں ہوتا مجھے ۔ مرشد الہٰی نام یعنی سچ و حقیقت کا دان عنایت کرتا ے جو صدیوی اور ہر جائی ہے ۔ اور دنیاوی سرمائے کے تاثرات سے بعید ہے ۔ جن کو یہ دان خدا عنایت کرتا ہے بیداغ پاک خدا وہی جنہوں نے یاد کیا ہے ۔ ان کا عذاب مصائب ۔ شک و شبہات ۔ بھٹکن اور خوف مٹ جاتے ہیں دور ہوجاتے ہیں ۔ بلند قسمت ۔ خدمتانہ رویہ سے اور جنہوں نے پائے مرشد سے دلی محبت کی اے نانک خدا خود ملاتا ہے اور سچے مرشد کے ملاپ سے سکھ نصیب ہوتا ہے ۔ مرشد کے برابر دوسرا کوئی نہیں سخی کوئی ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੪॥
ہنّءُ گُر بِنُ ہنّءُ گُر بِنُ کھریِ نِمانھیِ رام ॥
جگجیِۄنُ جگجیِۄنُ داتا گُر میلِ سمانھیِ رام ॥
ستِگُر میلِ ہرِ نامِ سمانھیِ جپِ ہرِ ہرِ نامُ دھِیائِیا ॥
جِسُ کارنھِ ہنّءُ ڈھوُنّڈھِ ڈھوُڈھیدیِ سو سجنھُ ہرِ گھرِ پائِیا ॥
ایک د٘رِس٘ٹِ ہرِ ایکو جاتا ہرِ آتم رامُ پچھانھیِ ॥
ہنّءُ گُر بِنُ ہنّءُ گُر بِنُ کھریِ نِمانھیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
کھری نمانی ۔ گھری ۔ نہایت ۔ نمانی ۔ عاجز ۔ مجبور۔ بے بس۔ جگجیون ۔ حیات عالم ۔ عالم کو حیات بخشنے والا۔ داتا۔ سخی ۔ ہر نام سمانی ۔ الہٰی نام میں محوو مضزوب۔ کارن ۔ مطلب ۔ مقسد ۔ ڈہونڈ ۔ تلاش۔ سجن ۔ دوست۔ درسٹ۔ نظر۔ ایکو جاتا۔ واحد سمجھا ۔ ہر آتم رام پچھانی ۔ روح یا ذہن میں محو ومجذوب۔
ترجمہ معہ تشریح:
مرشد کے بغیر میں نہایت مجبور عاجز اور لاچار اوربے بس ہوں عالم کی زندگی اور عالم کو زندگی عنایت کرنے والا مرشد کے ملاپ کی برکت سے خدا میں محو ومجذوب ہوا ۔ مرشد کے ملاپ سے الہٰی نام میں محؤ ومجذوب ہوکر الہٰی نام کی ریاض شروع کی جس دوست کی جستجو اور تلاش میں میں تھا ۔ اسے اپنے ذہن اور دل ودماغ میں پائیا ۔ا ور پہلی نظر واحد خدا کا دیدار و پہچان ہوئی ۔ میں مرشد کے بغیر نہایت عاجز لاچار اور مجبورہوں ۔

جِنا ستِگُرُ جِن ستِگُرُ پائِیا تِن ہرِ پ٘ربھُ میلِ مِلاۓ رام ॥
تِن چرنھ تِن چرنھ سریۄہ ہم لاگہ تِن کےَ پاۓ رام ॥
ہرِ ہرِ چرنھ سریۄہ تِن کے جِن ستِگُرُ پُرکھُ پ٘ربھُ دھ٘ز٘زائِیا ॥
توُ ۄڈ داتا انّترجامیِ میریِ سردھا پوُرِ ہرِ رائِیا ॥
گُرسِکھ میلِ میریِ سردھا پوُریِ اندِنُ رام گُنھ گاۓ ॥
جِن ستِگُرُ جِن ستِگُرُ پائِیا تِن ہرِ پ٘ربھُ میلِ مِلاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:
چرن سر یو ہو ۔ خدمت پا ۔ دھائیا ۔ دھایئیا۔ یاد کیا۔ انتر جامی ۔ اندرونی حالت کا راز دان ۔ سردھا۔ وشواش یقین ۔ ہر رائیا ۔ سلطان خدا۔ گر سکھ ۔ مرید مرشد ۔ طالب علم مرشد۔ اندن ۔ ہر روز۔
ترجمہ معہ تشریح:
جن بلند قسمت والوں کو سچے مرشد سے ملاپ حاصل ہوا انہیں الہٰی ملاپ حاصل ہوا میں ان کے پاؤں پڑوں اور خدمت پا کروں اے خدا تو دلی راز دان ہے ان کے پاؤں کی خدمت کیجئے ۔ جنہوں نے سچے مرشد کو دل میں بسائیا ہے ۔ اور خدا دل میں بسالیا ہے ۔ میں ان کی خدمت کرنا چاہتا ہوں اے شہنشاہ خدا میری یہ خواہش پوری کر دلی راز جاننے والا نعمتیں عنایت کرنے والا سخی ہے ۔ مجھے میردان مرشد کا شرفت ملاقات عنایت فرما ان کی صحبت و قربت میں ہر روز صفت صلاح سے میرا یقین و شواش اور میراد پوری ہوگی ۔ جنہیں شرف ملاقات مرشد حاصل ہوا انہیں الہٰی ملاپ حاصل ہوا۔

ہنّءُ ۄاریِ ہنّءُ ۄاریِ گُرسِکھ میِت پِیارے رام ॥
ہرِ نامو ہرِ نامُ سُنھاۓ میرا پ٘ریِتمُ نامُ ادھارے رام ॥
ہرِ ہرِ نامُ میرا پ٘ران سکھائیِ تِسُ بِنُ گھڑیِ نِمکھ نہیِ جیِۄاں ॥
ہرِ ہرِ ک٘رِپا کرے سُکھداتا گُرمُکھِ انّم٘رِتُ پیِۄاں ॥
ہرِ آپے سردھا لاءِ مِلاۓ ہرِ آپے آپِ سۄارے ॥
ہنّءُ ۄاریِ ہنّءُ ۄاریِ گُرسِکھ میِت پِیارے ॥੩॥
لفظی معنی:
ہو ں داری ۔ میں قربان ہوں۔ ادھارے ۔ آسرا۔ پران سکھائی ۔ زندگی کا ساتھی ۔ مددگار۔ گھڑی نمکھ ۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے ۔س کھداتا۔ سکھ دینے والا۔ ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ انمرت ۔ آب حیتا۔ زنگی بخشنے والا پانی ۔ سردھا ۔ یقین ۔ بھروسا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
قربان ہوں اس مرید مرشد پر جو الہٰی نام سچ و حقیقت سنائے جو میرا دوست ہے اور زندگی کے لئے آسرا اور زندگی کا مددگار ساتھی ۔ جس کے بغیر گھڑی غرض یہ کہ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے زندگی محال ہے خداوند کریم رحمت فرمائے مرشد کے ذریعے آب حیات نام پیوں ۔ خدا خود ہی وشواش یقین اور بھروسا پیدا کرتا ہے ملاتا ہے خود ہی زندگی کو راہ راست پر لاتا اور اچھی بناتا اور سنوارتا درست کرتا ہے میں مرید مرشد پر قربان ہوں صدقے جاتا ہوں ۔

ہرِ آپے ہرِ آپے پُرکھُ نِرنّجنُ سوئیِ رام ॥
ہرِ آپے ہرِ آپے میلےَ کرےَ سو ہوئیِ رام ॥
جو ہرِ پ٘ربھ بھاۄےَ سوئیِ ہوۄےَ اۄرُ ن کرنھا جائیِ ॥
بہُتُ سِیانھپ لئِیا ن جائیِ کرِ تھاکے سبھِ چتُرائیِ ॥
گُر پ٘رسادِ جن نانک دیکھِیا مےَ ہرِ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ ॥
ہرِ آپے ہرِ آپے پُرکھُ نِرنّجنُ سوئیِ ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
نرنجن۔ بیداغ۔ پاک ۔ سوئی ۔ وہی ۔ پربھ بھاوے ۔ الہٰی رضآ۔ سوئی ہووے ۔ دہی ہوتا ہے ۔ اور ۔ دوسرا۔ بہت سبانپ ۔ زیادہ دانشمند۔ چترائی ۔ چالاکی ۔ ہوشیاری ۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد سے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خدا اپنے آپ بیداغ پاک و پائس ہے ۔ خدا خود ہی ملاتا ہے جو چاہتا ہے جیسی اس کی رضا ہے وہی ہوتا ہے کسی دوسرے کی کرنے کی مجال نہیں۔ زیادہ عقلمدن دانش چترائی یا چالاکی سے ملاپ حاصل نہیں ہو سکتا بہت سے ایسا کرتے کرتے ماند پڑ گئے ۔ رحمت مرشد سے نانک نے دیدار کیا مجھے خدا کے بغیر دوسرا معلوم نہیں ہوا ۔ واحد ہے نہیں کوئی ثانی دوسرا واحد ہے بیداغ پاک و پائس خدا ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੪॥
ہرِ ستِگُر ہرِ ستِگُر میلِ ہرِ ستِگُر چرنھ ہم بھائِیا رام ॥
تِمر اگِیانُ گۄائِیا گُر گِیانُ انّجنُ گُرِ پائِیا رام ॥
گُر گِیان انّجنُ ستِگُروُ پائِیا اگِیان انّدھیر بِناسے ॥
ستِگُر سیۄِ پرم پدُ پائِیا ہرِ جپِیا ساس گِراسے ॥
جِن کنّءُ ہرِ پ٘ربھِ کِرپا دھاریِ تے ستِگُر سیۄا لائِیا ॥
ہرِ ستِگُر ہرِ ستِگُر میلِ ہرِ ستِگُر چرنھ ہم بھائِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
ہر ۔ خدا۔ میل پر ۔ خدا ملا ۔س تگر چرن ۔ پائے مرشد۔ بھائیا۔ پیارا محسوس ہوا۔ نمر اگیان ۔ لا علمی کا اندھیرا ۔ گوائیا۔ ختم کیا۔ گر گیان انجن۔ مرشد کی علمیت کا سرمہ ۔ گرپائیا۔ مرشد نے پائیا۔ اگیان اندھیرا و ناسے ۔ جہالت اور لا علمی کا اندھیرا ختم ہوا۔ ستگر سیو ۔ سچے مرشد کی خدمت سے ۔ پرم پد۔ بلند رتبہ ۔ ہر چیا ۔ خدا یاد کیا۔ ساس گر اسے ۔ ہر لقمہ ۔ ہر سانس ۔ کر پادھاری ۔کرم و عنیا فرمائی ۔ تے ۔ا سے ۔س تگر سیوا خدمت مرشد
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا مجھے سچے مرشد سے ملاؤ سچے مرشد کے پاؤں مجھے پیارے ہیں مراد میں پائے مرشد کا گرودہ ہوں اس نے میرا لا علمی اور جہالت کا اندھیرا دور کر دیا ۔ ار علم کے نور کا سرمہ حاصل ہوا سچے مرشد سے ۔ جس سے سچے مرشد سے علم حاصل ہوا لع علمی ختم ہوئی ۔ سچے مرشد کی خدمت سے بلند رتبہ حاصل ہوا اور خدا کو ہر وقت ہر سانس ہر لقمہ یاد کیا۔ مجھے اے خدا مجھے سچے مرشد سے ملا مجھے پائے مرشد سے محبت ہے اور فدا ہو گیا ہوں۔

میرا ستِگُرُ میرا ستِگُرُ پِیارا مےَ گُر بِنُ رہنھُ ن جائیِ رام ॥
ہرِ نامو ہرِ نامُ دیۄےَ میرا انّتِ سکھائیِ رام ॥
ہرِ ہرِ نامُ میرا انّتِ سکھائیِ گُرِ ستِگُرِ نامُ د٘رِڑائِیا ॥
جِتھےَ پُتُ کلت٘رُ کوئیِ بیلیِ ناہیِ تِتھےَ ہرِ ہرِ نامِ چھڈائِیا ॥
دھنُ دھنُ ستِگُرُ پُرکھُ نِرنّجنُ جِتُ مِلِ ہرِ نامُ دھِیائیِ ॥
میرا ستِگُرُ میرا ستِگُرُ پِیارا مےَ گُر بِنُ رہنھُ ن جائیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
میرا انت ۔ سکھائی ۔ بوقت آخرت ساتھی و مددگار ۔ نام درڑائیا۔ دل میں نامم پختہ کیا۔ پتر ۔ کلتر ۔ بیٹے اور بیوی ۔ بیلی ۔ ساتھی ۔ مددگار ۔ ہر نام چھڈائیا ۔ وہاں الہٰی نام سچ و حقیقت نجات دلاتی ہے ۔ ستگر پرکھ نرنجن۔ بیداگ سچا مرشد۔ جت مل۔ جسے ملاپ سے ۔ نام دھیائی ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت یاد کیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
مجھے اپنے مرشد سے نہایت زیادہ محبت ہے مرشد کے بگیر میرا رہنا میرے لئے محال ہے وہ الہٰی نام عنایت کرتا ہے جو بوقت آخرت میرا ساتھی ومددگار ہوگا اور نام مرشد نے میرے دل میں بٹھا دیا پختہ کر دیا۔ جہاں بیٹا ، بیوی کوئی مددگار نہ ہوگی وہاں نام نجات دلاتا ہے ۔ شاباش ہے سچے مرشد کو جو بیداغ اور پاک ہے جس کے ملاپ سے خدا یا آتا ہے ۔ خدا مجھے نہایت پیار ہے میں خدا کے بغیر رہ نہیں سکتا۔

جِنیِ درسنُ جِنیِ درسنُ ستِگُر پُرکھ ن پائِیا رام ॥
تِن نِہپھلُ تِن نِہپھلُ جنمُ سبھُ ب٘رِتھا گۄائِیا رام ॥
نِہپھلُ جنمُ تِن ب٘رِتھا گۄائِیا تے ساکت مُۓ مرِ جھوُرے ॥
گھرِ ہودےَ رتنِ پدارتھِ بھوُکھے بھاگہیِنھ ہرِ دوُرے ॥
ہرِ ہرِ تِن کا درسُ ن کریِئہُ جِنیِ ہرِ ہرِ نامُ ن دھِیائِیا ॥
جِنیِ درسنُ جِنیِ درسنُ ستِگُر پُرکھ ن پائِیا ॥੩॥
لفظی معنی:
درسن ۔ دیدار ۔ نحفل ۔ جنم۔ بیکار زندگی ۔ برتھا ۔ بیفائدہ ۔ ساکت ۔ مادہ پرست۔ موئے ۔ روحانی موت۔ جھورے ۔ پچھتائے ۔ گھر ہوندے ۔ ذہن دل و دماغ میں ہونے کے باوجود۔ رتن پدارتھ ۔ قیمتی نعمتیں۔ بھاگ ہین ۔ بد نصیب ۔ بد قسمت۔ ہر دورے ۔ خدا سے جدائی ۔ دور ۔ ہر ہر تن کا ردرس نہ کریہو ۔ ان کا دیدار نہیں کرنا چاہیے ۔ جنی ہر ہر نام نہ دھائیا۔ جنہوں نے خدا کو یاد نہیں کیا ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جنہوں نے نہیں کیا دیدار مرشد زندگی بے مراد گئی ۔انہوں نےا نسانی زندگی بیکار بے مراد گنوا لئی ۔ جنہوں نے پہراد بے فائدہ گنوائی زندگی مادہ پرست و منکر آخرت مرتے ہوئے پچھتائے ۔ ۔ آخر روحانی موت مرے آب سہے ۔ ذہن و دل و دماغ میں نعمتیں قیمتی مگر وہ بد نصیب بھوکے رہے ۔ جو منکر ہیں یاد خدا سے ایسے منکر کا دیدار نہ ہوئے ۔

ہم چات٘رِک ہم چات٘رِک دیِن ہرِ پاسِ بیننّتیِ رام ॥
گُر مِلِ گُر میلِ میرا پِیارا ہم ستِگُر کرہ بھگتیِ رام ॥
ہرِ ہرِ ستِگُر کرہ بھگتیِ جاں ہرِ پ٘ربھُ کِرپا دھارے ॥
مےَ گُر بِنُ اۄرُ ن کوئیِ بیلیِ گُرُ ستِگُرُ پ٘رانھ ہم٘ہ٘ہارے ॥
کہُ نانک گُرِ نامُ د٘رِڑ٘ہائِیا ہرِ ہرِ نامُ ہرِ ستیِ ॥
ہم چات٘رِک ہم چات٘رِک دیِن ہرِ پاسِ بیننّتیِ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
چاتر ک ۔ پپیہے ۔ پنیہا ۔ سارنگ ۔ دین ۔ غریب ۔ کمزور ۔ عاجز ۔ بینتی ۔ عرض ۔ گذارش۔ گرمل گرمل ۔ مرشد سے ملکر ۔ مرشد کا ملاپ ہوئے ۔ بھگتی ۔ عبادت و ریاضت ۔ بیلی ۔ دوست۔ مددگار۔ پران ۔ زندگی ۔ نام درڑائیا ۔ نام یعنی سچ و حقیقت کی یاد دل میں بسائی ۔ بیٹھائی ۔ ستی ۔ صدیوی سچ۔
ترجمہ معہ تشریح:
ہم پپیہے کی ماند غریب کمزور ہیں خدا سے غرض گذارتے ہیں کہ ہمیں ہمارا پیارا مرشد ملاؤ تاکہ الہٰی عبادت کرؤں ۔ اے سچے مرشد مگر عبادت تب ہی ہو سکتی ہے ۔ جب کرم وعنایت سے خدا ہوتی ہے ۔ میرا مرشد کے بغیر کوئی دوست نہیں سچا مرشد سے میری جان اور زندگی کا سہارا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ مرشد نے ہی صدیوی نام میرے دل میں پختہ کیا ہے ۔ پپیہے کی مانند خدا سے عرض گذارتا ہوں۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੪॥
ہرِ کِرپا ہرِ کِرپا کرِ ستِگُرُ میلِ سُکھداتا رام ॥
ہم پوُچھہ ہم پوُچھہ ستِگُر پاسِ ہرِ باتا رام ॥
ستِگُر پاسِ ہرِ بات پوُچھہ جِنِ نامُ پدارتھُ پائِیا ॥
پاءِ لگہ نِت کرہ بِننّتیِ گُرِ ستِگُرِ پنّتھُ بتائِیا ॥
سوئیِ بھگتُ دُکھُ سُکھُ سمتُ کرِ جانھےَ ہرِ ہرِ نامِ ہرِ راتا ॥
ہرِ کِرپا ہرِ کِرپا کرِ گُرُ ستِگُرُ میلِ سُکھداتا ॥੧॥
لفظی معنی:
ہر باتا۔ الہٰی علم ۔ سکھداتا ۔ سکھن دینے والا۔ نام پدارتھ ۔ سچ و حقیقت کی نعمت الہٰی نام ۔ پائے گیہہ ۔ پاؤں پڑے ۔ بنتی ۔ عرض گذارے ۔ گر ستگر پنتھ بتائیا ۔ سچے مرشد نے راستہ اور طریقہ بتائیا۔ سمت ۔ یکساں۔ ایک جیسا ۔ ہر نام ہر راتا۔ الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو ومجذوب۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا کرم وعنایت فرمامجھے سچے سے ملا جو روحانی سکون سکون یا ذہنیس کون بخشش کرتا ہے ۔ میں سچے مرشد خدا کے متعلق جانککاری اور واقفیت حاصل کرونگا۔ سچے مرشد سے الہٰی واقفیت حاصل کیجیئے جس نے الہٰی نام سچ حقیقت کی نعمت کی واقفیت حاصل کر رکھی ہے ۔ ایسے مرشد کے پاؤں پڑو عرض گذارو ہر روز سچے مرشد نے یہ زندگی کے لئے راستہ بتائیا ہے الہٰی عاشق و عابد وہی ہے جو عذاب و آسائش کو یکساں سمجھے اور الہٰی نام سچ حقیقت میں محو ومجذوب رہے ۔ اے خدا کرم و عنایت فرما اور سچے مرشد سے ملا و روحانی سکون دینے والا سخی اور داتا ہے ۔

سُنھِ گُرمُکھِ سُنھِ گُرمُکھِ نامِ سبھِ بِنسے ہنّئُمےَ پاپا رام ॥
جپِ ہرِ ہرِ جپِ ہرِ ہرِ نامُ لتھِئڑے جگِ تاپا رام ॥
ہرِ ہرِ نامُ جِنیِ آرادھِیا تِن کے دُکھ پاپ نِۄارے ॥
ستِگُر گِیان کھڑگُ ہتھِ دیِنا جمکنّکر مارِ بِدارے ॥
ہرِ پ٘ربھِ ک٘رِپا دھاریِ سُکھداتے دُکھ لاتھے پاپ سنّتاپا ॥
سُنھِ گُرمُکھِ سُنھِ گُرمُکھِ نامُ سبھِ بِنسے ہنّئُمےَ پاپا ॥੨॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ نام سچ و حقیقت ۔ ونسے ۔ مٹے ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ پاپا۔ گناہ ۔ جرم۔ دوش۔ لتھیڑے ۔ مٹے ۔ جگ تاپا۔ عالمی مصیبتیں۔نوارے ۔ مٹائے ۔ ختم کئے ۔ ستگر گیان کھڑگ ۔ سچے مرشد نے علم وہنر کی شمشیر ۔ تلوار ۔ جم کنکر مار بدارے ۔ موت کا خوف مٹائیا۔ دکھ لاتھے پاپا ۔ سنتاپا ۔ عذاب مٹے گناہ ۔ جھگڑے ختم ہوئے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان مرشد کے وسیلے سے الہٰی نام سچ و حقیقت سن ۔ نام سے انسان کے خودیا ور دوسرے گناہ مٹ جاتے ہیں۔ خدا کو یاد کر اور الہٰی نام سے دنیاوی عذاب اور جھگڑے ختم ہو جاتے ہیں۔ جنہوں نے خدا کو یاد کیا ان کے تمام گناہ او ر مشکلات ختم کیں ۔ سچے مرشد نے علم وہنر ۔ بیداری اور جانکاری کی تلوار سونپی جس سے روحنی موت کے سپاہی ختم کر دیئے ۔ خدا نے کرم وعنایت فمرائی جو آرام و آسائش پہنچانے والا ہے جس سے تمام مشکلات گناہ و عذاب ختم کئے اور ختم ہوئے ۔

جپِ ہرِ ہرِ جپِ ہرِ ہرِ نامُ میرےَ منِ بھائِیا رام ॥
مُکھِ گُرمُکھِ مُکھِ گُرمُکھِ جپِ سبھِ روگ گۄائِیا رام ॥
گُرمُکھِ جپِ سبھِ روگ گۄائِیا اروگت بھۓ سریِرا ॥
اندِنُ سہج سمادھِ ہرِ لاگیِ ہرِ جپِیا گہِر گنّبھیِرا ॥
جاتِ اجاتِ نامُ جِن دھِیائِیا تِن پرم پدارتھُ پائِیا ॥
جپِ ہرِ ہرِ جپِ ہرِ ہرِ نامُ میرےَ منِ بھائِیا ॥੩॥
لفظی معنی:
روگ ۔ بیماری ۔ اروگت۔ تندرست ۔ اندن ۔ ہر روز ۔ سہج سمادھ ۔ روحانی سکون میں محوو مجذوب۔گ ہر گنبھیر ۔ دانشمند انہ سنجیدگی ۔ جات اجات ۔ خواہ بلند خاندان خواہ کمینے خاندان ۔ جن دھیائیا۔ جس نے یاد کیا۔ پرم پدارتھ ۔ سب سے اچھی نعمت۔ نام میرے من بھائیا ۔ الہٰی نام مجھے میرےد ل کو اچھا لگا۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسان خدا کو زبان سے بیان کر میرے دل کو پیارا محسوس ہوتا ہے ۔ مرشد کے وسیلے سے خدا کے نام کو زبان سے بیانو اس کے بیان کرنے سے تمام بیماریاں ختم ہوجاتی ہے ۔ جسم تندرست ہوجاتا ہے ۔ اس دانشمند انہ سنجیدگی والے خدا کی عبادت و ریاض سےا نسان کو روحانی سکون میں محویت و مجذویت حاصل ہوتی ہے ۔ خواہ کو اونچی ذات سے ہو یا نیچی ذات سے ہو جس نے الہٰی عبادت وریاضت کی اسے خصوصی نعمتیں حاصل ہوئیں۔ اے انسانوں ہمیشہ خدا کو یاد کیا کرؤ میرے دل کو الہٰی نام سے انس ہوگئی ہے ۔

ہرِ دھارہُ ہرِ دھارہُ کِرپا کرِ کِرپا لیہُ اُبارے رام ॥
ہم پاپیِ ہم پاپیِ نِرگُنھ دیِن تُم٘ہ٘ہارے رام ॥
ہم پاپیِ نِرگُنھ دیِن تُم٘ہ٘ہارے ہرِ دیَیال سرنھائِیا ॥
توُ دُکھ بھنّجنُ سرب سُکھداتا ہم پاتھر ترے ترائِیا ॥
ستِگُر بھیٹِ رام رسُ پائِیا جن نانک نامِ اُدھارے ॥
ہرِ دھارہُ ہرِ دھارہُ کِرپا کرِ کِرپا لیہُ اُبارے رام ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
دھارہو کر پا۔ مہربانی اپناؤ۔ لیہو ابارے ۔ بچا لو ۔ نرگن ۔ بے وصف ۔ دین ۔ غریب ۔ ناتواں ۔ ہر دیال ۔ رحمان الرحیم ۔ سر نائیا۔ پناہ دینے کی توفیق رکھنے والا۔ دکھ بھنجن ۔ عذاب مٹانے والا ۔ سرب سکھداتا۔ ہر طرح کے آرام و آسائش پہنچانے والا۔ پاتھر ۔ پتھر کی مانند۔ سخت جان ۔ سخت دل ۔ ترے ترائیا۔ تیرے تارے ہوئے ترے ۔ مراد تیرے وجہ اور کرم و عنایت سے کامیاب ہوئے ۔ ستگر بھیٹ ۔ سچے مرشد کے ملاپ سے ۔ رام رس۔ الہٰی لطف الہٰی لذت۔ نام ادھارے نام یعنی سچ و حقیقت سے کامیابی پائی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا ۔ کرم وعنایت فرما مہربانی کر بد عملوں اور برائیوں سے بچاؤ ۔ ہم گناہگار ہیں بے وصف اور لاچار مجبور ہیں۔ مگر آخرت تیرے ہیں تیرے زیر سایہ ہیں۔ تو عذاب دکھ درد مٹآنے والا ہر طرح کے آرام و آسائش پہنچانے والا ہے جب کہ ہم پتھر کی مانند سخت جان سخت دل اور بیرحم تیرے کامیابی عنایت کرنے پر کامیاب ہونے والے ۔سچے مرشد کے ملاپ سے الہٰی لطف کا مزہ چکھا جنہوں نے انہیں اے خادم نانک نام الہٰی نام بچائیا بدیوں اور برائیوںسے خدا اپنی مہربانیوں سے بد عملوں اور برائیوں سے بچاؤ۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੪ گھوڑیِیا
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دیہ تیجنھِ جیِ رامِ اُپائیِیا رام ॥
دھنّنُ مانھس جنمُ پُنّنِ پائیِیا رام ॥
مانھس جنمُ ۄڈ پُنّنے پائِیا دیہ سُ کنّچن چنّگڑیِیا ॥
گُرمُکھِ رنّگُ چلوُلا پاۄےَ ہرِ ہرِ ہرِ نۄ رنّگڑیِیا ॥
ایہ دیہ سُ باںکیِ جِتُ ہرِ جاپیِ ہرِ ہرِ نامِ سُہاۄیِیا ॥
ۄڈبھاگیِ پائیِ نامُ سکھائیِ جن نانک رامِ اُپائیِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
ویہہ۔ جسم ۔ سیجن۔ گھوڑی ۔ اپائیا۔ پیدا کیا ۔ سانس جنم۔ انسانی زندگی ۔ وڈپنے ۔ بھاری ثواب کی وجہ سے ۔ دیہہ سو کنچن چنگڑیا۔ جسم جو اھے قیمتی سونے کی امنند ہے ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے زریعے ۔ رنگ چلولا ۔ چوں لالہ ۔ فارسی کا لفظ ہے جو پوست کے پودے پر آتا ہے ۔ لالہ کی مانند شوخ رنگ ۔ ہر نو ۔ الہٰی نیئے رنگ ۔ رنگڑیا ۔ رنگ ہوگیا ۔ متاثر ہوا۔ بانکی ۔ نخرے ولای ۔ ٹیرھے ۔ انداز ولای ۔ خوبصورت ۔ جت ہر جاپی ۔ جس سے الہٰیع بادت وریاض کروں۔ ہر ہر نام سہاویا ۔ الہٰی نام سے خوبصورت ہوگئی ۔ نام سکھائیا۔ نام جو ساتھی و دوست ہے ۔ ناک رام اپائیا ۔ اے نانک خدا نے پیدا کی ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ گھوڑی جیسا انسانی جسم خدا نے پیدا کیا ہے ۔ بہت سے ثواب سے انسانی زندگی ملتی ہے ۔ اچھے سونے کی مانند قیمتی جسم بھاری ثوابوں سے ملتا ہے ۔ جو انسان مرشد کی وساطت سےا لہٰی نام کے گل لالہ کی مانند شوخ نیئے رنگ سے متاثر ہوجاتا ہے اثر قبول کر لیتا ہے ایسا ناز و ادا والا جسم جس سے الہٰی نام سچ و حقیقت کی ریاض و عبادت کی جا سکتی ہے ۔ الہٰی ریاض و عبادت سے سہاونی ہوجاتی ہے ۔ اے خادم نانک یہ بلند قسمت سےا نسان نے یہ جسم حاصل کیا ہے جس سے الہٰی عبادت ہو سکتی ہے اور الہٰی نام جسکا دوست اور امداد ہوجاتا ہے خدا نے پیدا کیاہے ۔

دیہ پاۄءُ جیِنُ بُجھِ چنّگا رام ॥
چڑِ لنّگھا جیِ بِکھمُ بھُئِئنّگا رام ॥
بِکھمُ بھُئِئنّگا انت ترنّگا گُرمُکھِ پارِ لنّگھاۓ ॥
ہرِ بوہِتھِ چڑِ ۄڈبھاگیِ لنّگھےَ گُرُ کھیۄٹُ سبدِ تراۓ ॥
اندِنُ ہرِ رنّگِ ہرِ گُنھ گاۄےَ ہرِ رنّگیِ ہرِ رنّگا ॥
جن نانک نِربانھ پدُ پائِیا ہرِ اُتمُ ہرِ پدُ چنّگا ॥੨॥
لفظی معنی:
ویہہ پاوؤ رین ۔ جسم جو ایک گھوری کی مانند ہے ۔ اس کے لئے رہن یا کاتھی نیک خیال اچھی سمجھ ہے ۔ مراد برے خیالات کو نیک سمجھ اور خیالات کے زیر رکھا جائے ۔ چڑھ لنگھا ۔ اس جسم پو سوار ہوکر۔ وکھم بھونگا ۔ دشوار گذار دنیاوی سمندر۔ انت ترنگا ۔ جس میں بیشمار لہریں اور مدو جزو اٹھتے ہیں ۔ گورمکھ پار لنگائے ۔ مرشد کے زریعے عبور ہو سکتا ہے ۔ مراد زندگی کامیاب بنائی جا سکتی ہے ۔ ہر بوہتھ ۔ خدا جہاز ہے ۔ وڈبھاگی لنگھے ۔ بلدن قسمت سے پار ہوتا ے ۔ گر کھوٹ۔ مرشد ملاح۔ سبد ترائے ۔ کلام ۔ سبق ۔ پندو نصائح سے عبور کرتا ہے ۔ا ندن ۔ ہر روز۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم پیار۔ ہر گن گاوے ۔ الہٰی حمدوثناہ کرے ۔ صفت صلاح کیجئے ۔ ہر رنگی ۔ الہٰی پریم ۔ ہر رنگا ۔ خدا اسے متاثر کر دے ۔ نربان ۔ بلا عادات ۔ وہ حالت جس میں کسی قسم کی عاوت کے زیر نہ ہوا ۔ بلا خواہش ۔
ترجمہ معہ تشریح:
میں نیکیوں کو سمجھ کر نیک خیالات کی زین یا کاٹھی اپنے اس جسم پر ڈالتا ہوں جسے میں ایک گھوڑی سے تشبیح دیتا ہوں اس جسمانی گھوڑی پر نیک خیالات کی زین ڈال کر اس دنیاوی زندگی خوفناک گہرے سمندر کو جو نہایت دشوار گذار ہے عبور کرتا ہے ۔ جس میں بیشمار لہریں اٹھتی ہیں مدو جزو ر آتے ہیں مرشد اسے عبور کراتا ہے خدا ایک جہاز ہے بلند قسمت سے مرشد جو ایک ملاح ہے اپنے کلام واعظ پندو نصائح کی برکتا سے اس سے پار کرتا ہے مراد زندگی کامیاب بناتا ہے ،ہر رو ز الہٰی پیار الہٰی پریم الہٰی حمدوثناہ سے الہٰی پریم پیار میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ اے نانک۔ اس سے انسان کو سچا پاک بلند رتبہ روحانی درجہ حاصل کر لیتا ہے جہاں انسان خواہشات اثر انداز نہیں ہو سکتیں۔

کڑیِیالُ مُکھے گُرِ گِیانُ د٘رِڑائِیا رام ॥
تنِ پ٘ریمُ ہرِ چابکُ لائِیا رام ॥
تنِ پ٘ریمُ ہرِ ہرِ لاءِ چابکُ منُ جِنھےَ گُرمُکھِ جیِتِیا ॥
اگھڑو گھڑاۄےَ سبدُ پاۄےَ اپِءُ ہرِ رسُ پیِتِیا ॥
سُنھِ س٘رۄنھ بانھیِ گُرِ ۄکھانھیِ ہرِ رنّگُ تُریِ چڑائِیا ॥
مہا مارگُ پنّتھُ بِکھڑا جن نانک پارِ لنّگھائِیا ॥੩॥
لفظی معنی:
کڑیال مکھے گر گیان۔ جسمانی گھوڑی کے منہ میں مرشد نے علم کا فولادی لگام ۔ درڑائیا ۔ پختہ طورپر ڈالا ہے ۔ تن ۔ جسم۔ بدن۔ چابک ۔ چانٹا۔ ڈنڈا۔ پریم پیار۔ من جس نے ۔ دل پر فتح۔ گورمکھ جیتیا ۔ مرشد نے فتح پائی ۔ اگھڑو گھڑاوے ۔ نادرست کو درست کرے ۔ سبد پاوے ۔ سبق حاصل کرے ۔ اپیو ۔ انمرت۔ آب حیات ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ ضائقہ ۔ سن سبد ن بانی ۔ کانوں سے کلام سنکر ۔ گر وکھانی ۔ مرشد نے بیان کی ۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم ۔ تی ۔ گھوڑی ۔ مارگ۔ راستہ ۔ وکھڑا۔ دشوار گذار۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس انسان کے دل میں یا ذہن میں مرشد نے اخلاقی یا ذہنی زندگی گذارنے کا سلیقہ و طریقہ مکمل طور پر پختہ کر دیا یہس مجھو کہ اس نے اپنی جسمانی گھوڑی کے منہ میں سخت لگام ڈال دیا دل میں الہٰی پریم پیار پیدا ہوتا ہے ۔ یہ پیار اس جسمانی گھوڑی کے لئے ایک چابک مارنا ہے اس سے نفس قابو رہتا ہے ۔ دل میں الہٰی نام کا پیارا پیدا ہونا جسمانی گھوڑی کو چابک مارنا ہے ۔ مگر اس نفس پر فتح مرشد کے ذریعے ہی حاصل ہو سکتی ہے ۔ اس بیلگام ان گھڑ ۔ سبق مرشد سے روحانی زندگی عنایت کرنے والا آب حیات ( ست ۔ سنتوکھ ۔ دھرم دھیرج وغیرہ کی کسوٹی اور کٹھالی میں ڈال کر گھڑ یا راہ راست پر ڈال لیا جاتا ہے ۔ یعنی سچیار یا خوش اخلاق ہوجاتا ہے ۔ تو سبق مرشد کلام و واعظ مرشد کو غور و خوض سے سنکر سمجھ کر الہٰی پیار پیدا کر لیتا ہے تب سمجھو کہ انسان اسی جسمانی گھوڑی کا سوار ہو گیا اور روحانی واخلاقی فتح حاصل کر لی اور نفس پر قابو پالیا ۔ اے نانک۔ انسانی زندگی گذارنے کا راستہ نہایت دشوار گذار ہے مرشد کے بتائے ہوئے صراط مستقیم پر چل کر ہی طے ہو سکتا ہے اور منزل مقصود حاصل ہو سکتا ہے ۔

گھوڑیِ تیجنھِ دیہ رامِ اُپائیِیا رام ॥
جِتُ ہرِ پ٘ربھُ جاپےَ سا دھنُ دھنّنُ تُکھائیِیا رام ॥
جِتُ ہرِ پ٘ربھُ جاپےَ سا دھنّنُ ساباسےَ دھُرِ پائِیا کِرتُ جُڑنّدا ॥
چڑِ دیہڑِ گھوڑیِ بِکھمُ لگھاۓ مِلُ گُرمُکھِ پرماننّدا ॥
ہرِ ہرِ کاجُ رچائِیا پوُرےَ مِلِ سنّت جنا جنّجنْ آئیِ ॥
جن نانک ہرِ ۄرُ پائِیا منّگلُ مِلِ سنّت جنا ۄادھائیِ ॥੪॥੧॥੫॥
لفظی معنی:
تیجن۔ گھوڑی ۔ دیہہ ۔ جسم۔ تکھائیا ۔ گھوڑی ۔ دھر ۔ منزل مقصود پر ۔ خدا کی طرف سے ۔ جاپے ۔ ریاض۔ عبادت ۔ کرٹ ۔ کیئے ہوئے اعمال۔ کرت جڑندا۔ اعمال کا مجموعا۔ وکھم ۔ دشوار۔ دیہڑ گھوڑی ۔ جسمانی گھوڑی ۔ پر مانند۔ مکمل سکون کا ملاک ۔ کاج ۔ کام ۔ ہر ور ۔ الہٰی لاڑ۔ خاوند۔ جنج ۔ بارات ۔ منگل ۔ خوشی ۔ وادھائی ۔ خوشی کی مبارکباد۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ انسانی جسم خدا نے پیدا کی ہے جو ایک گھوڑی کی مانند ہے جس کے ذریعے الہٰی ریاض و عبادت کی جا سکتی ہے ۔ یا جس گھوری پر سوار ہو کر زندگی کا سفر طے کیا جا سکتا ہے ۔ جس جسمانی گھوڑی کے ذریعے الہٰی عبادت وریاضت کرتا ہے وہ قابل ستائش ہے اور بارگاہ الہٰی سے اس کے اعمالنامے میں اس کے کئے ہوئے اعمال روشن ہو جاتے ہیں ۔ اس جسمانی گھوڑی پر سوار ہوکر اس دشوار گذار زندگی کے سفر کو مرید مرشد کے وسیلے سے مکمل سکون کے آقا کے ملاپ کے لئے سفر طے ہو سکتا ہے ۔ کامل خدا نے انسان زاد کی شای مقرر کر دی ۔ چونکہ انسانی زندگی اور انسان اس الہٰی نور سے جدا ہوا ہوا ایک جز ہے اور اس کی آخری منزل اس نور میں مل جانا اور مدغم ہونا ہے ۔ اور اپنے ساتھ ملانے کے لئے موقعہ و محل تیار کر دیا لہذا خدا رسیدہ پادکامن ساتھیوں کے اس الہٰی نور کو اپنے اندر جذب کر نے کے لئے یا ملاپ کے لئے اور الحاق کے لئے اے نانک ۔ الہٰی خاوند سے ملاپ ہو گیا انسان نے روحانی سکون حاصل کیا اور روحانی سکون کے شادیانے بجنے لگے۔

ۄڈہنّسُ مہلا ੪॥
دیہ تیجنڑیِ ہرِ نۄ رنّگیِیا رام ॥
گُر گِیانُ گُروُ ہرِ منّگیِیا رام ॥
گِیان منّگیِ ہرِ کتھا چنّگیِ ہرِ نامُ گتِ مِتِ جانھیِیا ॥
سبھُ جنمُ سپھلِءُ کیِیا کرتےَ ہرِ رام نامِ ۄکھانھیِیا ॥
ہرِ رام نامُ سلاہِ ہرِ پ٘ربھ ہرِ بھگتِ ہرِ جن منّگیِیا ॥
جنُ کہےَ نانکُ سُنھہُ سنّتہُ ہرِ بھگتِ گوۄِنّد چنّگیِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
دیہہ تیجڑی ۔ یہ انسانی جسم گھوڑی ہے ۔ نور نگیا ۔ نئے انداز والی ۔ گر گیان ۔ع لم مرشد ۔ سبق مرشد۔ کتھا ۔ کہانی ۔ بیان ۔ ہر نام۔ الہٰی سچ و حقیقت۔ گت ۔ حالت۔ مت ۔ اندازہ ۔ وکھانیئے ۔ بیان کرنسے ۔ نام صلاح۔ نام کے وصف کی صفت صلاح۔ ہر بھگت۔ الہٰی عبادت و ریاضت ۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ انسانی جسم جو ایک گھوڑی کی مانند ہے جو الہٰی عشق کے نئے و انداز میں مسرور رہتی ہے ۔ جو مرشد سے انسانی زندگی کی روحانی و (اخلاق) آخلاقی سمجھ چاہتی ہے ۔ جو الہٰی عبادت وریاض کرتی ہے جو الہٰی وسعت کو سمجھنے کی سعی میں مشغول رہتی ہے ۔ اس کے عام حالات اور الہٰی نام سچ و حقیقت کو سمجنے کی کوشش کرتا ہے ۔ کار ساز کرتار اس کے زندگی کامیاب بناتا ہے ۔ کیونکہ وہ الہٰی نام میں محو ومجذوب رہتا ہے اور حمدوثناہ کرتا ہے ۔ الہٰی پریم عباد وریاض کار الہٰی صفت صلاح کرکے الہٰی پریم پیار کی نعمت چاہتے ہیں۔ خادم نانک کہتا ہے کہ اے پاکدامن خدا رسیدہ سنتو اس جسمانی شکل و صورت جو ایک اچھی گھوڑی کی مانند ہے خدا کی عبادت کرؤ ۔

دیہ کنّچن جیِنُ سُۄِنا رام ॥
جڑِ ہرِ ہرِ نامُ رتنّنا رام ॥
جڑِ نام رتنُ گوۄِنّد پائِیا ہرِ مِلے ہرِ گُنھ سُکھ گھنھے ॥
گُر سبدُ پائِیا ہرِ نامُ دھِیائِیا ۄڈبھاگیِ ہرِ رنّگ ہرِ بنھے ॥
ہرِ مِلے سُیامیِ انّترجامیِ ہرِ نۄتن ہرِ نۄ رنّگیِیا ॥
نانکُ ۄکھانھےَ نامُ جانھےَ ہرِ نامُ ہرِ پ٘ربھ منّگیِیا ॥੨॥
لفظی معنی:
دیہہ کنچن ۔ سونے جیسا جسم۔ زین کاٹھی ۔ ہر ہر نام رتنا ۔ الہٰی قیمتی ہیرے جیسا نام ۔ گووند۔ خدا۔ ہر گن سکھ گھنے ۔ الہٰی اوصاف اور بھاری آرام و آسائش ۔ گر سبد۔ کلام مرشد۔ نام دھیائیا ۔ الہٰی نام کی ریاض کی یاد کیا ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت سے ۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم ۔ انتر جامی ۔ اندرونی راز جاننے والے ۔ نوتن ۔ نوجوان ۔ نور نگیا ۔ نیئے پریم پیار والا۔ وکھانے بیان کرتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جسم تن بدن سنہری یا سونے جیسے ہے مراد قیمتی ہے قیمتی نام سے ایسی ہو جاتی ہے جیسے گھوڑی کے اوپر سونے کی کاٹھی ہو ۔ اس طرح نام کا قیمتی ہیرا جڑنے سے خدا ملتا ہے ۔ اور الہٰی ملاپ سے الہٰی اوصاف اور بھاری آڑام و آسائش ملتا ہے کلام مرشد حاصل الہٰی نام کی ریاض کی بلند قسمت سےا لہٰی عشق و پریم ہوا۔ خداوند کریم سے ملاپ ہوا جو اندرونی راز دل جاننےو الا ہے ۔ جو ہمیشہ نوجوان ہے خدا سے اسکا نام مانگتا ہوں۔

کڑیِیالُ مُکھے گُرِ انّکسُ پائِیا رام ॥
منُ میَگلُ گُر سبدِ ۄسِ آئِیا رام ॥
منُ ۄسگتِ آئِیا پرم پدُ پائِیا سا دھن کنّتِ پِیاریِ ॥
انّترِ پ٘ریمُ لگا ہرِ سیتیِ گھرِ سوہےَ ہرِ پ٘ربھ ناریِ ॥
ہرِ رنّگِ راتیِ سہجے ماتیِ ہرِ پ٘ربھُ ہرِ ہرِ پائِیا ॥
نانک جنُ ہرِ داسُ کہتُ ہےَ ۄڈبھاگیِ ہرِ ہرِ دھِیائِیا ॥੩॥
لفظی معنی:
کڑیا ل مکھے ۔ منہ میں سخت لگام ۔ من میگل ۔ من مست ہاتھی ۔ انکس ہاتھی کو چلانے کے لئے ٹیک لوہے کا تیر ۔ وسگت ۔ قابو۔ پرم پد۔ بلند رتبہ ۔ سادھن۔ مرید۔ انتر۔دلمیں۔ ہر سیتی ۔ خدا سے ۔ گھر سوہے ۔ دل سہاونا۔ ہر پربھ ۔ خدا کی وجہس ے ۔ ہر داس۔ الہٰی خادم ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جس انسان کے دل پر گھوڑی کے منہ والا لگام بطور کنڈا قابو رکھنے کے لئے پائیا ہے اسکا مست ہاتھی جیسا من کلام مرشد کی برکت سے زیر ہوجاتا ہے قابو آجاتا ہے ۔ من قابو ہونے پر بلند رتبہ ملتا ہے خدا کو محبوب ہوجاتا ہے ۔ اس کے دل میں الہٰی عشق پیدا ہوجاتا ہے ۔ بلند قسمت ہی یاد خدا کو کرتے ہیں۔

دیہ گھوڑیِ جیِ جِتُ ہرِ پائِیا رام ॥
مِلِ ستِگُر جیِ منّگلُ گائِیا رام ॥
ہرِ گاءِ منّگلُ رام ناما ہرِ سیۄ سیۄک سیۄکیِ ॥
پ٘ربھ جاءِ پاۄےَ رنّگ مہلیِ ہرِ رنّگُ مانھےَ رنّگ کیِ ॥
گُنھ رام گاۓ منِ سُبھاۓ ہرِ گُرمتیِ منِ دھِیائِیا ॥
جن نانک ہرِ کِرپا دھاریِ دیہ گھوڑیِ چڑِ ہرِ پائِیا ॥੪॥੨॥੬॥
لفظی معنی:
سنگل ۔ خوشی کے گیت ۔ شادیانہ نغمے ۔ ہر سو ۔ الہٰی خدمت ۔ سیوک سیوکی ۔ خادم کی خدمت ۔ خدمتانہ رور یا طریقہ سے ۔ رنگ محلی ۔ پریم بھرے ٹھکانے ۔ ہر رنگ مانے ۔ الہٰی پریم کا لطف لے ۔ رنگ کی ۔ پریم کا ۔ گن رام گائے ۔ا لہٰی صفت صلاح کرے ۔ من سبھائے ۔ دلسپند ۔ گرمتی سبق مرشد۔
ترجمہ معہ تشریح:
انسانی جسم سمجھو زندگی کے سفر کے لئے ایک گھوڑی ہے جس کے ذریعے الہٰی ملاپ ہو سکتا ہے ۔س چے مرشد کے ملاپ سے الہٰی حمدوثناہ ہوتی ہے ۔ جو شخص الہٰی حمدوثناہ خدمتانہ طور پر خدمتانہ ارادے سے کرتا ہے وہ خدا کے پر سکون ٹھکانوں پر پہنچ پاتا ہے اور الہٰی ملاپ کا لطف لیتا ہے ۔ وہ خدا کی صفت صلاح برے پریم اور دل وجان سے کرتا ہے سبق مرشد سے دل میں دھیان لگاتا ہے اے نانک۔ جس شخص پر خدا مہربان ہوتا ہے وہ اس جسمانی گھوڑی پر سوار ہوکر الہٰیملاپ پا لیتا ہے ۔ مراد جسم پر قابو پا لینے سے ملاپ خدا ہوتا ہے ۔

راگُ ۄڈہنّسُ مہلا ੫ چھنّت گھرُ ੪
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
گُر مِلِ لدھا جیِ رامُ پِیارا رام ॥
اِہُ تنُ منُ دِتڑا ۄارو ۄارا رام ॥
تنُ منُ دِتا بھۄجلُ جِتا چوُکیِ کاںنھِ جمانھیِ ॥
استھِرُ تھیِیا انّم٘رِتُ پیِیا رہِیا آۄنھ جانھیِ ॥
سو گھرُ لدھا سہجِ سمدھا ہرِ کا نامُ ادھارا ॥
کہُ نانک سُکھِ مانھے رلیِیا گُر پوُرے کنّءُ نمسکارا ॥੧॥
لفظی معنی:
لدھا ۔ ملا۔ وتڑا ۔ دیا ۔ وار و وار۔ قربان کی ۔ بھوجل۔ خوفناک سمندر۔ جتا ۔ فتح کیا۔ چوکی کان جسمانی ۔ محتاجی ختم ہوئی ۔ استھ ۔ مستقل ۔ تھیا۔ ہوا۔ انمرت۔ آبحیات۔ آون جانی ۔ آواگون ۔ تناسخ۔ رہیا۔ مٹا۔ سہج ۔ روحانی سکون ۔ سمدھا۔ محو ومجذوب۔ ادھار۔ آسرا۔ سکھ ۔ آرام و آسائش ۔ رلیاں۔ خوشیاں۔
ترجمہ معہ تشریح:
ملاپ مرشد سے وصل خدا ہوتا ہے قربان ہوں قربان ہوں اس اور دل وجان بھینٹ کرتا ہوں اسے ۔ جو دل وجان کرتا ہے بھینٹ عبور کر لیتا ہے زندگی کے خوفناک سمندر کو اور موت کی محتاجی ختم ہوجاتی ہے ۔ آب حیات نوش وہ کرتا ہے جس سے مستقل مزاج ہوجاتا ہے تناسخ سے نجات بھی پاتا ہے ۔ ایسا ٹھکانہ پاتا ہے ۔ جہاں روحانی سکون میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے ۔ الہٰی نام سچ حقیقت آسرا ہوجاتا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ وہ آڑام و آسائش میں روحانی سکون کا لطف اتھاتا ہے ۔ ایسے کامل مرشد کو سر جھکانہ و سجدہ کرنا چاہیے ۔

سُنھِ سجنھ جیِ میَڈڑے میِتا رام ॥
گُرِ منّت٘رُ سبدُ سچُ دیِتا رام ॥
سچُ سبدُ دھِیائِیا منّگلُ گائِیا چوُکے منہُ ادیسا ॥
سو پ٘ربھُ پائِیا کتہِ ن جائِیا سدا سدا سنّگِ بیَسا ॥
پ٘ربھ جیِ بھانھا سچا مانھا پ٘ربھِ ہرِ دھنُ سہجے دیِتا ॥
کہُ نانک تِسُ جن بلِہاریِ تیرا دانُ سبھنیِ ہےَ لیِتا ॥੨॥
لفظی معنی:
سجن۔ دوست۔ میڈڑے ۔ میرے ۔ میتا رام ۔ دوست خدا۔ گر منتر۔ سبد ۔ سبق و واعظ مرشد کا کلام مرشد۔ سچ صدیوی حقیقت ۔ منگل گائیا۔ خوشی کے گیت گائے ۔ اسیا ۔ اندیشہ ۔ خوف۔ چوکے ۔ مٹے ۔ کتیہہ نہ جائیا۔ کہیں نہیں جاتا۔ صدیوی ۔ لافناہ ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ بیسا۔ بستا ہے ۔ پربھ جی بھانا۔ الہٰی رضا میں۔ سچا مانا۔ سچا وار۔ عزت۔ سہجے ۔ پر سکون حالات ۔ تس جن ۔ اس شص۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے دوست سن میرے مرشد نے صدیوی سچا کلام عنایت فرمائیا ہے سچے کلام کو یاد کرنے سے اور خوشی کے گیت گانے سے دل کا خوف مٹ گیا اور ایسے خدا کا وصل وملاپ ملا جو لافناہ اور صدیوی ہے جو ہمیشہ ساتھ رہتا ہے مگر یہ الہٰی محبت و پیار سچی عزت و وقار صرف اسے ملتا ہے جسے الہٰی نام سچ وحقیقت کا سرمایہ بخشتا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ میں قربان ہوں اس الہٰی خادم پر جس سے تیرے نام کی نعمت سب پاتے ہیں اے خدا۔

تءُ بھانھا تاں ت٘رِپتِ اگھاۓ رام ॥
منُ تھیِیا ٹھنّڈھا سبھ ت٘رِسن بُجھاۓ رام ॥
منُ تھیِیا ٹھنّڈھا چوُکیِ ڈنّجھا پائِیا بہُتُ کھجانا ॥
سِکھ سیۄک سبھِ بھُنّچنھ لگے ہنّءُ ستگُر کےَ کُربانا ॥
نِربھءُ بھۓ کھسم رنّگِ راتے جم کیِ ت٘راس بُجھاۓ ॥
نانک داسُ سدا سنّگِ سیۄکُ تیریِ بھگتِ کرنّءُ لِۄ لاۓ ॥੩॥
لفظی معنی:
تو بھانا۔ اگر تیرا پیار ہوجاوں۔ اگر تجھے اچھا لگوں۔ تیری رضا ہو۔ تر پت ۔ من کی پیاس بجھے ۔ اگھائے ۔ کوئی خواہش باقی نہ رہے ہر طرح سے سیر ہوجاوں۔ من تھیاٹھنڈا۔ دل ٹھنڈک محسوس ہوا ۔ مراد خواہشات کی تپش و جلن بجھے ۔د ل سکون پائے ۔ ترشن بجھائے ۔ کوئی خواہش باقی نہ رہے ۔ ڈنجھا ۔ بھٹکن ۔ چوکی ۔ ختم ہوئی ۔ بھنچن لگے ۔ صرف کرنے لگے ۔ لطف اتھانے لگے ۔ ہوں۔ میں۔ نربھو ھیئے ۔ بیخوف ہوئے ۔ خصم سنگ راتے ۔ اپنے مالک کے پریم میں محو ومجذوب ہوئے ۔ت راس۔ خوف۔ سیکو ۔ خادم خدمتگار۔ سدا سنگ ۔ ہمیشہ ساتھ ۔ بھگت ۔ رپیم سے عبادت وریاضت ۔ لولائے ۔ محو ومجذوب ہوکر ۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا اگر تو چاہے تیری رضا ہو تو خواہشات کی بھوک مٹ جاتی ہے اور انسان کی کوئی خواہش باقی نہیں رہتی مکمل طور پر سیر ہوجاتا ہے ۔د ل سکون و ٹھنڈک محسوس کرتا ہے اور دنیاوی دولت کی پیاس ختم ہوجاتی ہے اور بیشمار خزانے کا مالک ہوجاتا ہے ۔ مرید و خدمتگار اسے برتنے لگتے ہیں قربان ہوں اس مرشد پر ۔ ببیخوف ہوئے مالک سے یکسو اور محو مجذوب ہوئے ۔ موت کا خوف مٹا ۔ اے نانک میں ہمیشہ تیرا ساتھی خادم اور محو ومجذوب ہوکر تجھے یاد کروں ریاض و عبات اور پیار کروں۔

پوُریِ آسا جیِ منسا میرے رام ॥
موہِ نِرگُنھ جیِءُ سبھِ گُنھ تیرے رام ॥
سبھِ گُنھ تیرے ٹھاکُر میرے کِتُ مُکھِ تُدھُ سالاہیِ ॥
گُنھُ اۄگُنھُ میرا کِچھُ ن بیِچارِیا بکھسِ لیِیا کھِن ماہیِ ॥
نءُ نِدھِ پائیِ ۄجیِ ۄادھائیِ ۄاجے انہد توُرے ॥
کہُ نانک مےَ ۄرُ گھرِ پائِیا میرے لاتھے جیِ سگل ۄِسوُرے ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
آسا۔ امید ۔ منسا۔ ارادے ۔ نرگن ۔ بے اوصاف۔ وصفوں سے کالی ۔ کت مکھ ۔ کس منہ ۔ کس زبان سے ۔ اوگن ۔ بد اوصاف۔ وچاریا ۔ خیال کیا ۔ سمجھیا۔ کھن۔ فورا ۔ جھٹ پٹ۔ در گھر پائیا۔ خدا اپنے دل میں ہی پالیا۔ سگل و سورے ۔ تمام فکر
ترجمہ معہ تشریح:
اے خدا میری امیدیںا ور ارادے بر آور ہوئے ۔ میں بالکل وصف ہوں تو سب وصفوں کا والی ۔ اے خدا تو سب وصفوں کا مالک میرے آقا کس زبان سے کروں ستائش تیری ۔ اے خدا تو نے میرے وصفوں اور بے وصفوں کا خیال نہ کرکے فورا بخشش دیا مجھے ۔ لہذا تیری کرم وعنایت سے گویا دنیاوی دولت کے نو خزانے میسئر ہوئے ۔ میرے دل میں روحانی سکون کی لرہیں اُٹھیں اور لگاتار روحانی لطف آنے لگا۔ اے نانک ۔ بتادے کہ میرا ملاپ خدا سے پانے ذہن و قلب میں ہی ہو گیا اور میرے تمام فکر مٹ گئے ۔

سلوکُ ॥
کِیا سُنھیدو کوُڑُ ۄنّجنْنِ پۄنھ جھُلارِیا ॥
نانک سُنھیِئر تے پرۄانھُ جو سُنھیدے سچُ دھنھیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
کوڑ ونجنن ۔ جھوٹی نعمتوں ۔ پون جھلاریا ۔ ہوا کے جھونکوں سنیئرتے پروان۔ وہی کان ہوتے ہیں منظور ۔ جو سنیدے سچ دھنی ۔ جو سچے آقا کو سنتے ہیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
اے انسانں جھوٹی دنیاوی نعمتوں کی بابت کیا سنتے ہو ۔ جو ہوائی جھونکوں کے ساتھ ہی چلی جاتی ہے اڑجاتی ہیں۔ سننا اور وہی کان قبول اور منظور ہوتے ہیں بارگاہ خدا میں جو سچے آقا خودن کریم کی صفت صلاح سنتے ہیں۔

چھنّت ॥
تِن گھولِ گھُمائیِ جِن پ٘ربھُ س٘رۄنھیِ سُنھِیا رام ॥
سے سہجِ سُہیلے جِن ہرِ ہرِ رسنا بھنھِیا رام ॥
سے سہجِ سُہیلے گُنھہ امولے جگت اُدھارنھ آۓ ॥
بھےَ بوہِتھ ساگر پ٘ربھ چرنھا کیتے پارِ لگھاۓ ॥
جِن کنّءُ ک٘رِپا کریِ میرےَ ٹھاکُرِ تِن کا لیکھا ن گنھِیا ॥
کہُ نانک تِسُ گھولِ گھُمائیِ جِنِ پ٘ربھُ س٘رۄنھیِ سُنھِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
تن گھول گھمائی ۔ قربان جاؤں ان پر ۔ سرونی ۔ کانوں سے ۔ سے ۔ وہ ۔ سہج سہیلے ۔ قدرتی طور پر آرام و سکون ملا۔ رسنا ۔ زبان سے ۔ بھنیا۔ بیان کیا۔ گنیہہ املوے ۔ بیش قیمت اوصاف جگت ادھارن ۔ جہاں کے بچاو اور کامیاب بنانے کے لئے ۔ بھے بہوتھ ساگر پربھ چرنا۔ پائے الہٰی خوفناک زندگی کے سمندر کورپا ر کرنے کے جہا زمیں ۔ کیتے کتنے ہی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
قربان ان اشخاص پر جنہوں الہٰی حمدوثناہ اپنے کانوںس ے سنی ۔ وہ روحانی سکون میں آرام و آسائش پاتے ہیں جو زبان سے عبادت و ریاضت یا حمدوثناہ کرتے ہیں ۔ وہ بیش قیمت اوصافت والے ہیں وہ عالم کو زندگی کے دنیاوی سمندر کور عبور کرانے کے لئے پائے الہٰی جہاز کی مانند ہیں اور بیشمار انسانوں کی زندگی کامیاب بنائی ہے ۔ جن پر ہوتی ہے کرم وعنایت خدا ان کے اعمال کا حساب نہیں ہوتا۔ بھوڑ دیتا ہے خدا۔ اے نانک بتادے ۔ قربان ہوں ان پر جنہوں نےا لہٰی صفت صلاح کانوں سے سنی ہے ۔

سلوکُ ॥
لوئِنھ لوئیِ ڈِٹھ پِیاس ن بُجھےَ موُ گھنھیِ ॥
نانک سے اکھڑیِیا بِئنّنِ جِنیِ ڈِسنّدو ما پِریِ ॥੧॥
چھنّتُ ॥
جِنیِ ہرِ پ٘ربھُ ڈِٹھا تِن کُربانھے رام ॥
سے ساچیِ درگہ بھانھے رام ॥
ٹھاکُرِ مانے سے پردھانے ہرِ سیتیِ رنّگِ راتے ॥
ہرِ رسہِ اگھاۓ سہجِ سماۓ گھٹِ گھٹِ رمئیِیا جاتے ॥
سیئیِ سجنھ سنّت سے سُکھیِۓ ٹھاکُر اپنھے بھانھے ॥
کہُ نانک جِن ہرِ پ٘ربھُ ڈِٹھا تِن کےَ سد کُربانھے ॥੨॥
لفظی معنی:
لوئن ۔ آنکھوں سے ۔ لوئی ۔ نور۔ روشنی ۔ پیاس ۔ وگھنی ۔ مجھے دیدار کی نہایت پیاس ہے ۔ سے ۔ وہ ۔ اکھڑیاں۔ آنکھیں۔ بیئن ۔ دیگر ۔ اور۔ ڈسندو۔ دھائی دیتا ہے ۔ صاپری ۔ میرا ۔ پیار (1) چھنت ) درگیہہ بھائے ۔ قبول یا منظور خدا ہوئے ۔ نہیں۔ ٹھاکر مانے ۔ جنہیں خدا توقیر و عزت عنایت کرتا ہے سے پردھانے وہ ہی بلند وقار و حشمت ہیں۔ ہر سیتی رنگ راتے ۔ وہ الہٰی پریم میں محو ہیں۔ الہٰی لطف سے ہیں سیر وہ اور روحانیس کون ۔ ہر رسیہہ اگھائے ۔ گھٹ گھٹ رمیئہ جاتے ۔ ہر جا دیدار خدا کرتے ہیں۔ سیئی ۔ وہی ۔ سجن ۔ سنت ۔ دوست ۔ خدا رسیدہ پاکدامن ۔ وہی ۔ آرام و آسائش پانے ۔ ٹھاکر ۔ اپنے بھانے ۔ جوہیں پیارے خدا۔
ترجمہ معہ تشریح:
میں نے اپنی آنکھوں سے لوگوں کو دیکھا ہے مگر ابھی بھی میرے دیکھنے کی پیاس نہیں بجھتی ۔ اے نانک۔ وہ آنکھیں دوسری ہے جن سے میرے پیارے کا دیدار ہوتا ہے ۔
(چھنت)
قربان ہوں ان پر جنہوں نے کیا ہے دیدار خدا ۔ ایسے انسان بارگا خدا میں پیار پاتے ہیں۔ جنہیں عزت حشمت خدا سے ملتی ہے وہی ہر جگہ عزت اور مقبولیت پاتے ہیں۔ وہ خدا کے پریم پیار میں محو ومجذوب رہتے ہیں ۔ا نہیں الہٰی لطف سے مخمور دنیاوی نعمتوں سے بے نیاز ہوجاتے ہیں۔ روحانی سکون میں محو نہیں ہر دل میں دیدار خدا پاتے ہیں لہذا انہیں ہر دل میں خدا بستا دکاھئی دیتا ہے ۔ا یسےا نسان نیک ہیں خدا رسیدہ پاکدامن سنت اور آرام و آسائش پاتے ہیں۔ اے نانک بتادے جنہوں نے دیدار خدا پالیا قربان ہوں ان پر ۔

سلوکُ ॥
دیہ انّدھاریِ انّدھ سُنّجنْیِ نام ۄِہوُنھیِیا ॥
نانک سپھل جننّمُ جےَ گھٹِ ۄُٹھا سچُ دھنھیِ ॥੧॥
چھنّتُ ॥
تِن کھنّنیِئےَ ۄنّجنْاں جِن میرا ہرِ پ٘ربھُ ڈیِٹھا رام ॥
جن چاکھِ اگھانھے ہرِ ہرِ انّم٘رِتُ میِٹھا رام ॥
ہرِ منہِ میِٹھا پ٘ربھوُ توُٹھا امِءُ ۄوُٹھا سُکھ بھۓ ॥
دُکھ ناس بھرم بِناس تن تے جپِ جگدیِس ایِسہ جےَ جۓ ॥
موہ رہت بِکار تھاکے پنّچ تے سنّگُ توُٹا ॥
کہُ نانک تِن کھنّنیِئےَ ۄنّجنْا جِن گھٹِ میرا ہرِ پ٘ربھُ ۄوُٹھا ॥੩॥
لفظی معنی:
دیہہ ۔ جسم ۔ اندھاری اندھ ۔ اندھیر کے غبار میں اندھی مراد نادانی اور غفلت مینا دھی ۔ سنجھی ۔ ویران ۔ نام وہانیا۔نام کے بگیر ۔ سپھل۔ کامیاب ۔ برادر۔ بے گھت ۔ اگر لدمیں وٹھا ۔ بیٹھا ۔ سچ دھنی سچا آقا (1) ہر ہر انمرت ۔ تن گھنیے ونجھا۔ ٹکڑے ٹکڑے ہو جاوں ان پر ۔ جن ہر میرا پربھ ڈٹھا ۔ جنہوں نے میرے پیارے خدا کا دیدار کیا ۔ چاکھ اگھانے ۔ لطف آتھا کر سیر ہوتا پربھ توٹھا ۔ الہٰی خوشباشی ۔ امیو دوٹھا ۔ انمرت بسا۔ دکھ ناس ۔ دکھ مٹ ۔ بھرم وناس۔ بھٹکن اور وہم وگمان ختم جگدیس ۔ مالک عالم ۔ بے جیئے ۔ فتح فتح ۔ موہ ریت ۔ بغیر محبت۔ وکار تھاکے ۔ برائیاں۔ مٹ جاتی ہیں۔ پنچ پانچ نفسنای برائیوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام سچ وحقیقت کے بغیر انسانی جسم دنیاوی دولت کے اندھیرے میں اندھا رہتا ہے ۔ اے نانک زندگی اور جنم تبھی کامیاب ہے اگر سچا مالک دل میں بس جائے ۔
(چھنت)
میں ان انسانوں پر ٹکڑے ٹکڑے ہوکر قربان ہوجاؤں جنہوں نے دیدار خدا کیا ہے ۔ وہ انسان الہٰی نام کا لطف لیکر جو آب حیات ہے سیر ہوجاتے ہیں اور انہیں یہ میٹھا اور پیار لگتا ہے ۔ خدا ان پر خوش ہوتا ہے اور الہٰی نام جو زندگی کے لئے آب حیات ہے ان کے دل میں بس جاتا ہے انہیں دنیا کے تمام آرام و آسائش مہیا ہوجاتے ہیں ملاک عالم دو جہاں انکے دکھ جسمانی برائیاں اور وہم گمان اور بھٹکن متا دیتا ہے اور وہ دنیاوی دولت کی محبت پانچوں بد احساسات کا ساتھ ختم ہوجاتا ہے ۔ اے نانک بتادے کہ جن کے دل میں بستا ہے خدا قربان ہوں ان پر ۔

سلوکُ ॥
جو لوڑیِدے رام سیۄک سیئیِ کاںڈھِیا ॥
نانک جانھے ستِ ساںئیِ سنّت ن باہرا ॥੧॥
چھنّتُ ॥
مِلِ جلُ جلہِ کھٹانا رام ॥
سنّگِ جوتیِ جوتِ مِلانا رام ॥
سنّماءِ پوُرن پُرکھ کرتے آپِ آپہِ جانھیِئےَ ॥
تہ سُنّنِ سہجِ سمادھِ لاگیِ ایکُ ایکُ ۄکھانھیِئےَ ॥
آپِ گُپتا آپِ مُکتا آپِ آپُ ۄکھانا ॥
لفظی معنی:
لوڑیدے ۔ جنکو ضرورت ہے ۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ سیئی ۔ وہی ۔ کاندھیا۔ کہاتا ہے ۔ اے نانک ۔ سچ سمجھ خدا خادم خدا سے جدا نہیں۔
(چھنت)
مل جل جلیہہ ۔ پانی پانی سے مل کر ۔ کھٹانا ۔ یکسو ۔ ایک جیسا۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ جوتی ۔ نورانی ۔ جوت۔ نور ۔ سمائے ۔ مجذوب ہوکر۔ پورن پرکھ ۔ کامل خدا۔ آپ آپیہہ ۔ اپنے آپ کو ۔ اپنی حقیقت کو ۔ جانیئے ۔ پہچان ہوتی ہے ۔ تیہہ سن سہج سمادھ ۔ ذہنی سکون کی وہ حالت جہاں دوسری ہر قسم کے سو چ و چار اور خیالات آرائی ختم ہوجاتی ہے ۔ مراد مکمل سکوت ذہنی طار ہوجاتا ہے ۔ ایکے ایک دکھانیئے ۔ صرف واحد خدا میں دھیان ہوتا ہے ۔ آپ گپتا ۔ پوشیدہ ۔ مکتا ۔ آزاد۔ آپ آپ وکھانیئے ۔ خود ہی اپنے آپ کو بتاتا ہے ۔ بھرم ۔ بھٹکن ۔ گمراہی ۔ شک و شبہ ۔ بھے ۔ خوف ۔ وناسے ۔ ختم ہوجاتے ہیں۔ مٹاتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
جن کی ضرورت ہے خدا خادم وہی کہلاتے ہیں۔ اے ننکا۔ سمجھو سچ خدا ریسہ پاکدامن (سنت ) سے نہیں خدا جدا۔
(چھنت)
جیسے پانی میں پانی مل جاتا ہے پہچان ختم ہوجاتی ہے ۔ ایسے ہی نور الہٰی سے روح کا نور ملجانے سے یکسوئی ہوجاتا ہے ۔ جسے خدا نے خود میں مجذوب کر لیا اسے اپنے آپ کو پہنچا ہوجاتی ہے ۔ تب دنیاوی خیلات کی رو رک جاتی ہے ختم ہوجاتی ہے روحانی یا ذہنی سکون میں مجذوب ہوکر واحد خدا پکارتا ہے خود ہی پوشیدہ سب میں خود ہی ظاہر ہے اور آزاد ہے دنیاوی دولت سے بے نیاز ہے ۔ خود ہی خود کو بتا رہا ہے ۔ اے نانک۔ وہم گمان و بھٹکن وخوف مٹ گیا ہے ۔ زندگی کے تینوں اوساف مٹ گئے ہیں۔ جیسے پانی سے پانی مل کر ایک ہوجاتا ہے ایسے ہیا نسان خدا میں جذب ہوجاتا ہے ۔
( بہ صد شکریہ )

error: Content is protected !!