Urdu-Page-340

Page 340
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਗੁਰ ਭੇਟਿ ਮਹਾ ਸੁਖ ਭ੍ਰਮਤ ਰਹੇ ਮਨੁ ਮਾਨਾਨਾਂ ੨੩੭੪
kahi kabeer gur bhayt mahaa sukh bharmat rahay man maanaanaaN. ||4||23||74||
Says Kabeer, meeting the Guru, I have found absolute peace. My mind has ceased its wanderings; I am happy. ||4||23||74||
     کہِ  کبیِر  گُر   بھیٹِ  مہا  سُکھ   بھ٘رمت  رہے  منُ   ماناناں  ੪॥੨੩॥੭੪॥
۔ گر بھیٹ۔ مرشد کے ملاپ سے ۔ بھر مت رہے ۔ بھٹکن ختم ہوئی ۔ من مانانا۔ دل ایمان لایئیا۔
کبیر صاحب فرماتے ہیں سچے مرشد کے ملاپ سے بھٹکن ختم ہو جاتی ہے ۔دل پرسکون ہو جاتا ہے۔


ਰਾਗੁ ਗਉੜੀ ਪੂਰਬੀ ਬਾਵਨ ਅਖਰੀ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕੀ 
raag ga-orhee poorbee baavan akhree kabeer jee-o kee
Raag Gauree Poorbee, Baawan Akhree Of Kabeer Jee:
    راگُ   گئُڑیِ  پوُربیِ  باۄن   اکھریِ  کبیِر  جیِءُ   کیِ  
 ਸਤਿਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਗੁਰਪ੍ਰਸਾਦਿ 
ik-oNkaar satnaam kartaa purakh gurparsaad.
One Universal Creator God. Truth Is The Name. Creative Being Personified. By Guru’s Grace:
  ستِنامُ   کرتا  پُرکھُ  گُرپ٘رسادِ   
ایک آفاقی خالق خداجس کا نام سچ ہے۔ تخلیقی نوعیت کا ہونا۔ گرو کی مہربانی سے اس کا احساس ہوا


ਬਾਵਨ ਅਛਰ ਲੋਕ ਤ੍ਰੈ ਸਭੁ ਕਛੁ ਇਨ ਹੀ ਮਾਹਿ 
baavan achhar lok tarai sabh kachh in hee maahi.
Through these fifty-two letters, the three worlds and all things are described.
    باۄن   اچھر  لوک  ت٘رےَ   سبھُ  کچھُ  اِن   ہیِ  ماہِ  
باون اچھر۔ بونجا۔ ہندی زبان میں جو بونجا لفظوں کا استعمال کیا جاتا ہے ۔۔ ترے لوگل۔ تینوں عالموں میں۔ سب کچھ سارا کاروبار۔ ان پیؤں کے ذریعے سارے عالم کا کاروبار چل رہا ہے ۔ 
ہندی لپی کے لفظ ( اکھر) بونجا ہوتے ہیں۔ جو تینون عالموں میں استعمال کئے جاتے ہیں


 ਅਖਰ ਖਿਰਿ ਜਾਹਿਗੇ ਓਇ ਅਖਰ ਇਨ ਮਹਿ ਨਾਹਿ 
ay akhar khir jaahigay o-ay akhar in meh naahi. ||1||
These letters shall perish; they cannot describe the Imperishable Lord. ||1||
  اے     اکھر  کھِرِ  جاہِگے   اوءِ  اکھر  اِن   مہِ  ناہِ  ੧॥
کھر حاہیگے ۔ ختم ہو جائیں گے ۔ اوئے وہ اکھر ۔ مراد وہ لفظ جو خدا کے رازاور ملاپ کا ذریعہ ہیں جنہیں صرف سوچا جا سکتا ہے ۔ ان میں ناہی اس لپی میں 
۔ مگر یہ لفظ ختم ہو جائیں گے ۔ یہ جیسے یہ عالم قابل فناہ اس طرح یہ بولیاں اور لیپیاں بھی ختم ہو جائیں گی۔ اس لئے لفظ بھی مٹ جائیں گے مگر الہٰی ملاپ جس شکل میں محسوس کیا جاسکتا ہے ۔ وہ لفظ ان لفظون میں نہیں ہیں۔


ਜਹਾ ਬੋਲ ਤਹ ਅਛਰ ਆਵਾ 
jahaa bol tah achhar aavaa.
Wherever there is speech, there are letters.
    جہا   بولِ  تہ  اچھر   آۄا  
۔ جہاں بول و جہاں بیان۔ تیہہ۔ وہان ۔ اچھرآوا۔ یہاں یہ لفظ استعمال ہوتے ہیں
جو بھی بیان کیا جاتا ہے لفظوں یا اکھروں سے بیان ہوتا ہے ۔ 


ਜਹ ਅਬੋਲ ਤਹ ਮਨੁ  ਰਹਾਵਾ 
jah abol tah man na rahaavaa.
Where there is no speech, there, the mind rests on nothing.
    جہ   ابول  تہ  منُ   ن  رہاۄا  
۔ ابول جو بیان نہیں ہوسکتے ۔ تیہہ من نہ رہاوا۔ دل کی تسلی نہیں ہوتی ۔ 
جو حالات بیان نہیں ہو سکتے ہیں۔ 

ਬੋਲ ਅਬੋਲ ਮਧਿ ਹੈ ਸੋਈ 
bol abol maDh hai so-ee.
He is in both speech and silence.
    بول   ابول  مدھِ  ہےَ   سوئیِ  
بول ابول۔ بیان نہ بیان ۔ مدھ درمیان۔ سوئی وہی جس کی اوہ ہے جیاخدا ہے۔ 
مراد خدا میں محوو مجذوب ہونے کی صورت میں بیان کرنے والا من خود ہی مجذوب ہوتا ہے تب بیان کون کرئے ۔ ان دونوں صورتوں میں خدا خود ہے

ਜਸ ਓਹੁ ਹੈ ਤਸ ਲਖੈ  ਕੋਈ 
jas oh hai tas lakhai na ko-ee. ||2||
No one can know Him as He is. ||2||
    جس   اوہُ  ہےَ  تس   لکھےَ  ن  کوئیِ  ੨॥
تس تیامکھے۔ بیان کرتا ہے ۔
غرض یہ کہ جیسا خدا ہے ویسا ہو بہو بیان نہیں کیا جاسکتا ۔ (2)

ਅਲਹ ਲਹਉ ਤਉ ਕਿਆ ਕਹਉ ਕਹਉ  ਕੋ ਉਪਕਾਰ 
alah laha-o ta-o ki-aa kaha-o kaha-o ta ko upkaar.
If I come to know the Lord, what can I say; what good does it do to speak?
    الہ   لہءُ  تءُ  کِیا   کہءُ  کہءُ  ت   کو  اُپکار  
اللہ مہؤ توؤ کیا کہو کہوتے کو اپکار ۔ لہؤ تو کیا ۔ اگر میل جائے تو کیا کہوؤ تو اسے کیا کہوں۔ اُپکار ۔ بھلائی
اگر اس نایاب خدا کو پالوں تب بھی وہ بیان ہیں ہو سکتا ۔ اور اگر بیان بھی کروں تو اس سے کسی کو فائدہ حاصل نہ ہوگا۔ 


ਬਟਕ ਬੀਜ ਮਹਿ ਰਵਿ ਰਹਿਓ ਜਾ ਕੋ ਤੀਨਿ ਲੋਕ ਬਿਸਥਾਰ 
batak beej meh rav rahi-o jaa ko teen lok bisthaar. ||3||
He is contained in the seed of the banyan-tree, and yet, His expanse spreads across the three worlds. ||3||
    بٹک   بیِج  مہِ  رۄِ   رہِئو  جا  کو   تیِنِ  لوک  بِستھار   ੩॥
۔ بتک بوہڑ کا درخت ۔ بیج ۔ تخم۔ رورہیؤ۔ چھپا ہوا ہے۔ موجود ہے۔ جاکوؤ تین لوگ وستھار ۔ جس کا پھیلاؤ تینوں عالموں میں ہے ۔(3)
جس خدا نے تینوں عالموں میں اپنا پھیلاؤ کر رکھ ہے وہ اس طرح سے بستا ہے بوہڑ کا درخت بوہڑ کے بیج میں مظمر ہے اور بیج بوہرڑ میں(3)


ਅਲਹ ਲਹੰਤਾ ਭੇਦ ਛੈ ਕਛੁ ਕਛੁ ਪਾਇਓ ਭੇਦ 
alah lahantaa bhayd chhai kachh kachh paa-i-o bhayd.
One who knows the Lord understands His mystery, and bit by bit, the mystery disappears.
    الہ   لہنّتا  بھید  چھےَ   کچھُ  کچھُ  پائِئو   بھید  
اللہ لہنتا ۔ خدا نایاب ہے ۔ بھید چھے ۔ راز ختم کرکے ۔ وؤیش ختم کرکے ۔ کچھ ۔کچھ پایؤ بھید۔ راز کا پتہ چلتا ہے ۔
خدا کے ملاپ کی جدوجہد اور کوششوں مین اس من بلند روحانی زندگی کی سمجھ کے لئے ایسی جدو جہد سے دوئی ۔ دؤئش ختم ہو جاتی ہے ۔ اور الہٰی راز سمجھ آنے لگتا ہے 


ਉਲਟਿ ਭੇਦ ਮਨੁ ਬੇਧਿਓ ਪਾਇਓ ਅਭੰਗ ਅਛੇਦ 
ulat bhayd man bayDhi-o paa-i-o abhang achhayd. ||4||
Turning away from the world, one’s mind is pierced through with this mystery, and one obtains the Indestructible, Impenetrable Lord. ||4||
    اُلٹِ   بھید  منُ  بیدھِئو   پائِئو  ابھنّگ  اچھید  ੪॥
اُلٹ بھید۔۔ خیالات کی تبدیلی سے ۔ پائیو ۔ ملتا ہے ۔ بھنگ اچھید لافناہ ۔ من بیدھیؤ۔ من بندش میں آگیا
دوئی دؤیش کے خیالات کے بر عکس خیالات بنانے اور اپنانے سے اس خدا سے ملاپ حاصل ہوتا ہے ۔


ਤੁਰਕ ਤਰੀਕਤਿ ਜਾਨੀਐ ਹਿੰਦੂ ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ 
turak tareekat jaanee-ai hindoo bayd puraan.
The Muslim knows the Muslim way of life; the Hindu knows the Vedas and Puraanas.
     تُرک  تریِکتِ  جانیِئےَ   ہِنّدوُ  بید  پُران  
    ترک۔ مسلمان۔ طریقت۔ اسلام میں طریقت کو شروع کی پابندی سے بلند روحانی رتبہ مانا جاتا ہے ۔ جس میں نفس کی پاکیزگی کے طریقے بتائے جاتے ہیں۔جانیئے ۔جاننا چاہیے ۔ اور ہندوؤں کو وید پرانوں کو سمجھنا چاہیے 


ਮਨ ਸਮਝਾਵਨ ਕਾਰਨੇ ਕਛੂਅਕ ਪੜੀਐ ਗਿਆਨ 
man samjhaavan kaarnay kachhoo-ak parhee-ai gi-aan. ||5||
To instruct their minds, people ought to study some sort of spiritual wisdom. ||5||
من   سمجھاۄن  کارنے  کچھوُئک   پڑیِئےَ  گِیان  ੫॥
اور من کو سمجھانے کے لئے خیالات کی کتابیں پڑھنی چاہئے ۔ 


ਓਅੰਕਾਰ ਆਦਿ ਮੈ ਜਾਨਾ 
o-ankaar aad mai jaanaa.
I know only the One, the Universal Creator, the Primal Being.
     اوئنّکار  آدِ  مےَ   جانا  
اونکار جو ہر جگہ سب میں بستا ہے ۔ آو۔ شروع سے بھی پہلے میں جانتا ہون سمجھتا ہوں
جو خدا ہر جگہ موجود ہے اور سب کو پیدا کرنے والا ہے اور ازل سے پہلے کا ہے ۔ میں اسے لافناہ سمجھتا ہوں 


ਲਿਖਿ ਅਰੁ ਮੇਟੈ ਤਾਹਿ  ਮਾਨਾ 
likh ar maytai taahi na maanaa.
I do not believe in anyone whom the Lord writes and erases.
     لِکھِ  ارُ  میٹےَ   تاہِ  ن  مانا  
۔ جسے لکھ اور میٹے ۔ جسے پیدا کرتا اور مٹا دیتا ہے ۔ تاہے نہ مانا ۔ اسے نہیں مانتا۔
مگر جس کو وہ پیدا کرتا ہے اور ختم کر دیتا ہےاسے خدا کے برابر نہیں سجھتا 


ਓਅੰਕਾਰ ਲਖੈ ਜਉ ਕੋਈ 
o-ankaar lakhai ja-o ko-ee.
If someone knows the One, the Universal Creator,
     اوئنّکار  لکھےَ  جءُ   کوئیِ  
۔ اگر اس ہر جائی خدا کو سمجھ لے 


ਸੋਈ ਲਖਿ ਮੇਟਣਾ  ਹੋਈ 
so-ee lakh maytnaa na ho-ee. ||6||
he shall not perish, since he knows Him. ||6||
     سوئیِ  لکھِ  میٹنھا   ن  ہوئیِ  ੬॥
اُسے سمجھ کر اُس کی روحانی بلندی مٹتی نہیں(2)

ਕਕਾ ਕਿਰਣਿ ਕਮਲ ਮਹਿ ਪਾਵਾ 
kakaa kiran kamal meh paavaa.
KAKKA: When the rays of Divine Light come into the heart-lotus,
     ککا  کِرنھِ  کمل   مہِ  پاۄا  
ککا۔ ایک لفظ۔ کرن سورج کی کرن۔ علم کی روشنی ۔ کمل۔ دل پاک ول ۔ میہبہ ۔ میں لیاواکس ۔ اگر علمی روشنی دل میں بساوں۔
جب الہٰی علم کی کرنیں کنول کی ماننددل میں بس جاتی 


ਸਸਿ ਬਿਗਾਸ ਸੰਪਟ ਨਹੀ ਆਵਾ 
sas bigaas sampat nahee aavaa.
the moon-light of Maya cannot enter the basket of the mind.
     سسِ  بِگاس  سنّپٹ   نہیِ  آۄا  
سس چاند۔ وگاس۔ روشنی ۔ سپنٹ۔ڈبہ۔ نہ آوا۔ نہیں آسکتا۔
ہیں تب دنیاوی دولت کے چاند کی روشنی دل کے باقفل اور ڈھکنے والے ڈبے میں داخل نہیں ہو سکتی 


ਅਰੁ ਜੇ ਤਹਾ ਕੁਸਮ ਰਸੁ ਪਾਵਾ 
ar jay tahaa kusam ras paavaa.
And if one obtains the subtle fragrance of that spiritual flower,
     ارُ  جے  تہا   کُسم  رسُ  پاۄا  
ار۔ اب اجے تہا۔ وہان ۔ گسم رس۔ پھول کارس۔ پاوا۔ ملے
اور اگر کسی کو اس روحانی پھول کی لطیف خوشبو مل جائے


ਅਕਹ ਕਹਾ ਕਹਿ ਕਾ ਸਮਝਾਵਾ 
akah kahaa kahi kaa samjhaavaa. ||7||
he cannot describe the indescribable; he could speak, but who would understand? ||7||
     اکہ  کہا  کہِ   کا  سمجھاۄا  ੭॥
۔۔ اکیہبہ۔ ناقابل بیان ۔کہان بیان کرؤں کہہ کا بیان کرکے کسے ۔سمجھاوا۔ سمجھاو (7)
وہ ناقابل بیان ذات کو  بیان نہیں کرسکتا۔ وہ بول سکتا تھا  لیکن اس کی بات کون سمجھے گا


ਖਖਾ ਇਹੈ ਖੋੜਿ ਮਨ ਆਵਾ 
khakhaa ihai khorh man aavaa.
KHAKHA: The mind has entered this cave.
     کھکھا  اِہےَ  کھوڑِ   من  آۄا  
کھکھا ۔ ایک اکھڑ۔ کھڈخول۔ گپھا۔ من آتا ہے
کھکٹھا  حرف بتاتا ہے جب یہ دل الہی گپھا یعنی ذہن نشین ہوجاتا ہے 


ਖੋੜੇ ਛਾਡਿ  ਦਹ ਦਿਸ ਧਾਵਾ 
khorhay chhaad na dah dis Dhaavaa.
It does not leave this cave to wander in the ten directions.
     کھوڑے  چھاڈِ  ن   دہ  دِس  دھاۄا  
۔ کھوڑے ۔ چھاؤ۔ اس اپنے گھر   گپھا  کو چھوڑ کر۔ چھاڈانہ وہ دس دھاوا۔ ہر طرف نہیں بھٹکتا ۔
تو اس کی بھٹکن ۔ تک ودو بھتکن ختم ہو جاتی ہے ۔ ذہن جسے بانی مین دسواں دوار بھی کہا جاتا ہے ۔ روحانی علم و ادب سے متاثر ہرکر پر سکون ہو جائے تو اس کی خواہشات کے لئے بھٹکن ختم ہو جاتی ہے ۔ 


ਖਸਮਹਿ ਜਾਣਿ ਖਿਮਾ ਕਰਿ ਰਹੈ 
khasmahi jaan khimaa kar rahai.
Knowing their Lord and Master, people show compassion;
     کھسمہِ  جانھِ  کھِما   کرِ  رہےَ  
خصمیبہ ۔ آقا۔ مالک ۔خدا ۔جان۔ پہچان۔ سمجھ کر ۔ کھما۔ معاف کرنا
خدا سے مشترک اور یکسو ہوکر 


ਤਉ ਹੋਇ ਨਿਖਿਅਉ ਅਖੈ ਪਦੁ ਲਹੈ 
ta-o ho-ay nikhi-a-o akhai pad lahai. ||8||
then, they become immortal, and attain the state of eternal dignity. ||8||
     تءُ  ہوءِ  نِکھِئءُ   اکھےَ  پدُ  لہےَ  ੮॥
۔ نکھیاؤ۔ لافناہ۔ اکھے ۔ لافناہ۔ پکڑ۔ رتبہ ۔لہے ۔ لیتا ہے
رحمان الرحیم سے یکسو صدیوں رتبہ حاصل کر لیتا ہے (8)


ਗਗਾ ਗੁਰ ਕੇ ਬਚਨ ਪਛਾਨਾ 
gagaa gur kay bachan pachhaanaa.
GAGGA: One who understands the Guru’s Word
     گگا  گُر  کے   بچن  پچھانا  
گر کے بچن پچھانا۔ کلام مرشد کے ذریعے پہچان ہوئی۔
جس انسان نے کلام مرشد کے ذریعہ الہٰی پہچان حاصل کرلی 


ਦੂਜੀ ਬਾਤ  ਧਰਈ ਕਾਨਾ 
doojee baat na Dhar-ee kaanaa.
does not listen to anything else.
     دوُجیِ  بات  ن   دھرئیِ  کانا  
دوسری بات نہ دھرئی کانا۔ دوسری طرف غور اور دھیان نہیں دیتا ل
اور دوسری کسی طرف غور نہیں دھیان نہیں دیتا 


ਰਹੈ ਬਿਹੰਗਮ ਕਤਹਿ  ਜਾਈ 
rahai bihamgam kateh na jaa-ee.
He remains like a hermit and does not go anywhere,
     رہےَ  بِہنّگم  کتہِ   ن  جائیِ  
۔ بہنگم۔تارک الدنیا۔ کیتیہہ ۔کہن نہ جائی کہیں نہیں جاتا۔ مراد بھٹکنا نہیں۔
اورتارک رہکر بھٹکتا نہیں


ਅਗਹ ਗਹੈ ਗਹਿ ਗਗਨ ਰਹਾਈ 
agah gahai geh gagan rahaa-ee. ||9||
when he grasps the Ungraspable Lord and dwells in the sky of the Tenth Gate. ||9||
     اگہ  گہےَ  گہِ   گگن  رہائیِ  ੯॥
اگیہبہ ۔ ناپکڑے جان والا۔ گہے ۔ پکڑتا ہے ۔گگن ۔آسمان ۔ ذہن ۔رہائی ۔ رہتا ہے ۔ گگن رہائی ۔ ذہن نشین ۔
۔ جوخداوند دنیاوی دولت کے ذریعے  اس تک رسائی حاصل نہیں کر سکتی۔ اسے وہ اپنے دل میں بسا لیتا ہے ۔ وہ ذہن نشین ہو جاتا ہے ۔ 


ਘਘਾ ਘਟਿ ਘਟਿ ਨਿਮਸੈ ਸੋਈ 
ghaghaa ghat ghat nimsai so-ee.
GHAGHA: He dwells in each and every heart.
     گھگھا  گھٹِ  گھٹِ   نِمسےَ  سوئیِ  
گھٹ۔ دل من نمسے ۔ بستا ہے ۔ سوئی وہ مراد اللہ تعالیٰ 
ہر جسم میں بستا ہے خدا


ਘਟ ਫੂਟੇ ਘਟਿ ਕਬਹਿ  ਹੋਈ 
ghat footay ghat kabeh na ho-ee.
Even when the body-pitcher bursts, he does not diminish.
     گھٹ  پھوُٹے  گھٹِ   کبہِ  ن  ہوئیِ  
۔ گھٹ  پھوٹے ۔ دل ٹوٹ جاتا ہے ۔ مراد انسان ختم ہو جانے پر گھٹ ۔ کم کمی نہیں آتی 
جب جسم ختم ہو جاتا ہے تو الہٰی ہستی میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی 


ਤਾ ਘਟ ਮਾਹਿ ਘਾਟ ਜਉ ਪਾਵਾ 
taa ghat maahi ghaat ja-o paavaa.
When someone finds the Path to the Lord within his own heart,
     تا  گھٹ  ماہِ   گھاٹ  جءُ  پاۄا  
۔ گھٹ ماہے ۔ جب دل مین گھاٹ راستہ جوؤ پاؤا۔۔ جب مل جاتا ہے  
۔ جب دل میں انسان زندگی گذارنے کا راستہ مل جاتا ہے 


ਸੋ ਘਟੁ ਛਾਡਿ ਅਵਘਟ ਕਤ ਧਾਵਾ ੧੦
so ghat chhaad avghat kat Dhaavaa. ||10||
why should he abandon that Path to follow some other path? ||10||
     سو  گھٹُ  چھاڈِ   اۄگھٹ  کت  دھاۄا  ੧੦॥
سوگٹ چھاڈ۔ اس دل کو چھوڈ کر
تو انسان اس راستے کو چھور کر دشوار گذار راستے پر کیوں جائے گا۔


ਙੰਙਾ ਨਿਗ੍ਰਹਿ ਸਨੇਹੁ ਕਰਿ ਨਿਰਵਾਰੋ ਸੰਦੇਹ 
nyanyaa nigrahi sanayhu kar nirvaaro sandayh.
NGANGA: Restrain yourself, love the Lord, and dismiss your doubts.
     گنْنّگنْا  نِگ٘رہِ  سنیہُ   کرِ  نِرۄارو  سنّدیہ   
نگریہہ۔ آپے اور خویشتا پر ضبط حاصل کر ۔ سنیہہ۔ رشتہ ۔ سانجھ۔ پیار۔ نروارو۔ دور کر۔ سندیہہ۔ شکوک و شہبات ۔
اے انسان اپنے آپ پر ضبط رکھ اپنے آپے پر قابو پا۔ شک و شہبات دور کرکے خدا سے رشتہ بنا پریم پیار کر۔ 


ਨਾਹੀ ਦੇਖਿ  ਭਾਜੀਐ ਪਰਮ ਸਿਆਨਪ ਏਹ ੧੧
naahee daykh na bhaajee-ai param si-aanap ayh. ||11||
Even if you do not see the Path, do not run away; this is the highest wisdom. ||11||
     ناہیِ  دیکھِ  ن   بھاجیِئےَ  پرم  سِیانپ   ایہ  ੧੧॥
ناہی دیکھ دیدار نہ پاکر ۔ بھاجیئے ۔ منکر نہ ہوئے ۔ اس خیال سے کامیابی حاصل نہ ہوگی۔ پرم اونچی سیانپ۔ دانشمندی
ناکامیابی دیکھ کر اور اسے ناممکن سمجھ کر اسے چھوڑنا نہیں چاہیے ۔ یہ بھاری بلند عقلمندی ہے۔


ਚਚਾ ਰਚਿਤ ਚਿਤ੍ਰ ਹੈ ਭਾਰੀ 
chachaa rachit chitar hai bhaaree.
CHACHA: He painted the great picture of the world.
     چچا  رچِت  چِت٘ر   ہےَ  بھاریِ  
رچت۔ رچی۔ بنائی ۔ چتر۔ تصویر
خدا نے یہ عالم ایک بھاری تصویر بنائی ہے 


ਤਜਿ ਚਿਤ੍ਰੈ ਚੇਤਹੁ ਚਿਤਕਾਰੀ 
taj chitrai chaytahu chitkaaree.
Forget this picture, and remember the Painter.
     تجِ  چِت٘رےَ  چیتہُ   چِتکاریِ  
تج چھوڑ کر۔ چت۔ دل چیتہو ۔ یاد کرؤ۔ چتکاری۔ چتر بنانے والے مصور کو
اے انسان اس تصویر کو چھوڑ کر تصویر بنانے والے کو دل مین بساو 


ਚਿਤ੍ਰ ਬਚਿਤ੍ਰ ਇਹੈ ਅਵਝੇਰਾ 
chitar bachitar ihai avjhayraa.
This wondrous painting is now the problem.
     چِت٘ر  بچِت٘ر  اِہےَ   اۄجھیرا  
چتر  بچتر یہی عجوبہ عجائب تصویر اییے ۔ یہی ۔ اوجھیرا۔ جھمیلہ۔ جھگڑے کی بنیاد
اس عالم میں یہی ایک مخمصہ ۔جھمیلہ۔ اور سمجھ میں فرق ہے ۔ کہ یہ تصویر انسانی دل کو اپنی گرفت اور محبت میں جکڑنے والی ہے 


ਤਜਿ ਚਿਤ੍ਰੈ ਚਿਤੁ ਰਾਖਿ ਚਿਤੇਰਾ ੧੨
taj chitrai chit raakh chitayraa. ||12||
Forget this picture and focus your consciousness on the Painter. ||12||
     تجِ  چِت٘رےَ  چِتُ   راکھِ  چِتیرا  ੧੨॥
چیترا۔ تصویر بنانے والا مصور
۔ لہذا اس محبت سے بچنے کے لئے تصویر کا خیال چھوڑ کر اس عالم کو پیدا کرنے والے اور اس کا خاکہ کھینچنے والے مصور کو دل میں بساؤ(۔2)


ਛਛਾ ਇਹੈ ਛਤ੍ਰਪਤਿ ਪਾਸਾ 
chhachhaa ihai chhatarpat paasaa.
CHHACHHA: The Sovereign Lord of the Universe is here with you.
     چھچھا  اِہےَ  چھت٘رپتِ   پاسا  
چھترپت۔ چھترکا مالک۔پاسا۔ پاس ہے ، ساتھ ہے ۔ نزدیک ہے ۔
اے انسان خدا تیرے ساتھ ہے ۔ 


ਛਕਿ ਕਿ  ਰਹਹੁ ਛਾਡਿ ਕਿ  ਆਸਾ 
chhak ke na rahhu chhaad ke na aasaa.
Why are you so unhappy? Why don’t you abandon your desires?
     چھکِ  کِ  ن   رہہُ  چھاڈِ  کِ   ن  آسا  
چھک ۔خوش۔ کے نہ رہو۔ کیوں نہیں رہتے ۔ آسا۔اُمید یں۔خواہشات
خواہشات اور اُمیدیں چھوڑ کر خوش رہو


ਰੇ ਮਨ ਮੈ ਤਉ ਛਿਨ ਛਿਨ ਸਮਝਾਵਾ 
ray man mai ta-o chhin chhin samjhaavaa.
O my mind, each and every moment I try to instruct you,
     رے  من  مےَ   تءُ  چھِن  چھِن   سمجھاۄا  
چھن چھن ۔ ہر وقت بار بار۔ 
اے دل میں تجھے ہر وقت بار بار سمجھاتا ہوں


ਤਾਹਿ ਛਾਡਿ ਕਤ ਆਪੁ ਬਧਾਵਾ ੧੩
taahi chhaad kat aap baDhaavaa. ||13||
but you forsake Him, and entangle yourself with others. ||13||
     تاہِ  چھاڈِ  کت   آپُ  بدھاۄا  ੧੩॥
تاہ چھاڈ۔ اسے یعنی خدا کو چھوڑ کر ۔ کت آپ بدھاوا کیوں اپنے آپ کو بندشوں اور غلاموں میں بندھاتا ہے ۔
۔ کہ تو مصور چھوڑ کر اپنے آپ کو تصویروں میں ان کی محبت اور غلامی میں بندھارہا ہے ۔(۔3)


ਜਜਾ ਜਉ ਤਨ ਜੀਵਤ ਜਰਾਵੈ 
jajaa ja-o tan jeevat jaraavai.
JAJJA: If someone burns his body while he is still alive,
     ججا  جءُ  تن   جیِۄت  جراۄےَ  
جوؤ۔ جب تن جسم۔ جیوت۔ زندہ رہتے ہوئے ۔ دوران حیات۔ جراوے۔ جلائے ۔ختم کرئے ۔ 
جب انسان اس عالم میں رہتے ہوئے دوران حیات اپنی خواہشات ختم کر دے 


ਜੋਬਨ ਜਾਰਿ ਜੁਗਤਿ ਸੋ ਪਾਵੈ 
joban jaar jugat so paavai.
and burns away the desires of his youth, then he finds the right way.
     جوبن  جارِ  جُگتِ   سو  پاۄےَ  
جوبن۔ جوانی جار۔ مراد جوانی کی مدہوشی  جلائے ختم کرکے ۔ جگت سو پاوے ۔ اس طریقے اور جگتی سے اُسے پایئیا جاتا ہے ۔ 
۔ جوانی کی مدہوشی ختم کرکے زندگی کے صراط مستقیم کا پتہ زندگی گزارنے کا صحیح طریقہ سمجھ لیتا ہے ۔ 


ਅਸ ਜਰਿ ਪਰ ਜਰਿ ਜਰਿ ਜਬ ਰਹੈ 
as jar par jar jar jab rahai.
When he burns his desire for his own wealth, and that of others,
     اس  جرِ  پر   جرِ  جرِ  جب   رہےَ  
اس جر۔ پر جر۔ اپنا اور بیگانا، خود اور دویش ۔ ختم کرکے جر جب رہے ۔ جب جلا کر ختم کر دیتا ہے ۔ 
جب انسانی دولت کے غرور اور تکبر اور بیگانی دولت کےا میدیں جلا کر اور چھوڑ کر رہنا پسند کرنے لگتا ہے 


ਤਬ ਜਾਇ ਜੋਤਿ ਉਜਾਰਉ ਲਹੈ ੧੪
tab jaa-ay jot ujaara-o lahai. ||14||
then he finds the Divine Light. ||14||
     تب  جاءِ  جوتِ   اُجارءُ  لہےَ  ੧੪॥
تب جاکے اس جگہ اور ایسا کرکے جوت ۔ نور الہٰی۔ اُجالا روشنی ملتی ہے ۔ سمجھ آتی ہے ۔
اور اپنی توفیق اندر زندگی گذارتا ہے تب روحانیت کی بلندی پر پہنچ کر الہٰی نور سے ذہن کو روشن پاتا ہے ۔

error: Content is protected !!