ਮਃ ੩ ॥ ਸੰਤਾ ਨਾਲਿ ਵੈਰੁ ਕਮਾਵਦੇ ਦੁਸਟਾ ਨਾਲਿ ਮੋਹੁ ਪਿਆਰੁ ॥ ਅਗੈ ਪਿਛੈ ਸੁਖੁ
ਨਹੀ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਵਾਰੋ ਵਾਰ ॥
مਃ੩॥
سنّتا نالِ ۄیَرُ کماۄدے دُسٹا نالِ موہُ پِیارُ ॥
اگےَ پِچھےَ سُکھُ نہیِ مرِ جنّمہِ ۄارو ۄار ॥
ترجمہ:
غیبت کرنے والے سنتوں (اولیاؤں) سے دشمنی رکھتے ہیں اور شریروں سے پیار اور محبت رکھتے ہیں۔
انہیں یہاں یا آخرت میں سکون نہیں ملتا اور وہ مرتے رہتے ہیں اور بار بار جنم لیتے رہتے ہیں۔
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਕਦੇ ਨ ਬੁਝਈ ਦੁਬਿਧਾ ਹੋਇ ਖੁਆਰੁ ॥ ਮੁਹ ਕਾਲੇ ਤਿਨਾ ਨਿੰਦਕਾ ਤਿਤੁ
ਸਚੈ ਦਰਬਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਵਿਹੂਣਿਆ ਨਾ ਉਰਵਾਰਿ ਨ ਪਾਰਿ ॥੨॥
ت٘رِسنا کدے ن بُجھئیِ دُبِدھا ہوءِ کھُیارُ ॥
مُہ کالے تِنا نِنّدکا تِتُ سچےَ دربارِ ॥
نانک نام ۄِہوُنھِیا نا اُرۄارِ ن پارِ ॥੨॥
لفظی معنی:
دشٹا۔ بد قماش۔ بد اعمال۔ اگے پچھے ۔ دوران حیات و عاقب۔ دار و دار۔ تناسخ۔ ترشنا۔ خؤاہش۔ دبدھا۔ دوچتی۔ خوار۔ منہ کالے ۔ داغدار ۔ تت۔ اس۔ نام ۔ دہونیا۔ نام سے خالی ۔
ترجمہ:
ان کی خواہش کی آگ کبھی نہیں بجھتی اور وہ دنیاوی محبت سے برباد ہو جاتے ہیں۔
یہ غیبت کرنے والے خدا کی بارگاہ میں رسوا ہوتے ہیں۔
اے نانک ، خدا کے نام کی دولت سے خالی ، انہیں نہ یہاں پناہ ملتی ہے اور نہ ہی آخرت میں۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਜੋ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਦੇ
ਸੇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਮਨ ਮਾਹੀ ॥ ਜਿਨਾ ਮਨਿ ਚਿਤਿ ਇਕੁ ਅਰਾਧਿਆ ਤਿਨਾ ਇਕਸ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਕੋ ਨਾਹੀ ॥
پئُڑیِ ॥
جو ہرِ نامُ دھِیائِدے سے ہرِ ہرِ نامِ رتے من ماہیِ ॥
جِنا منِ چِتِ اِکُ ارادھِیا تِنا اِکس بِنُ دوُجا کو ناہیِ ॥
ترجمہ:
جو لوگ خدا کے نام کو پیار سے یاد کرتے ہیں وہ اندر سے اس سے متاثر ہوتے ہیں۔
جو لوگ ذہن کی پوری توجہ کے ساتھ خدا کو یاد کرتے ہیں ، وہ ایک خدا کے سوا کسی اور پر انحصار نہیں کرتے۔
ਸੇਈ ਪੁਰਖ ਹਰਿ ਸੇਵਦੇ ਜਿਨ ਧੁਰਿ ਮਸਤਕਿ ਲੇਖੁ ਲਿਖਾਹੀ ॥ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਨਿਤ ਗਾਵਦੇ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ
ਗੁਣੀ ਸਮਝਾਹੀ ॥ ਵਡਿਆਈ ਵਡੀ ਗੁਰਮੁਖਾ ਗੁਰ ਪੂਰੈ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਹੀ ॥੧੭॥
سیئیِ پُرکھ ہرِ سیۄدے جِن دھُرِ مستکِ لیکھُ لِکھاہیِ ॥
ہرِ کے گُنھ نِت گاۄدے ہرِ گُنھ گاءِ گُنھیِ سمجھاہیِ ॥
ۄڈِیائیِ ۄڈیِ گُرمُکھا گُر پوُرےَ ہرِ نامِ سماہیِ ॥੧੭॥
لفظی معنی:
من چت۔ یکسو ۔ اک ۔ واحد۔ سی پرکھ ۔ وہی انسان ۔ ہر سیوے ۔ خدمت خدا۔ گنی ۔ بااوصاف ۔ وڈیائی ۔ عظمت ۔ گورمکھا۔ مریدان مرشد۔ گر پورے ۔ کامل مرشد۔
ترجمہ:
صرف وہی لوگ جو پہلے سے مقرر ہیں ، خدا کو تعظیم کے ساتھ یاد کرتے ہیں۔
وہ ہمیشہ خدا کی حمد گاتے ہیں، اس کی خوبیوں پر غور کرتے ہوئے ، وہ دوسروں کو خوبیوں کے خزانے خدا کے بارے میں ہدایات دیتے ہیں ۔
مرشد کے پیروکاروں کی عظمت عظیم ہے ، کامل مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ، وہ خدا کے نام میں ضم رہتے ہیں۔ || 17 ||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰ
ਕੀ ਸੇਵਾ ਗਾਖੜੀ ਸਿਰੁ ਦੀਜੈ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥ ਸਬਦਿ ਮਰਹਿ ਫਿਰਿ ਨਾ ਮਰਹਿ ਤਾ ਸੇਵਾ ਪਵੈ ਸਭ ਥਾਇ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
ستِگُر کیِ سیۄا گاکھڑیِ سِرُ دیِجےَ آپُ گۄاءِ ॥
سبدِ مرہِ پھِرِ نا مرہِ تا سیۄا پۄےَ سبھ تھاءِ ॥
ترجمہ:
سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اس کی خدمت کرنا انتہائی مشکل ہے۔اس کے لیئے انسان کو اپنے ذہن کو مرشد کے حوالے کرنا ہوگا اور اپنی انا و تکبر کو مٹانا ہوگا۔
جو لوگ اپنی دنیاوی خواہشات اور انا کو مرشد کے کلام کے ذریعے ختم کرتے ہیں ، ان کی کی ہوئی عبادت نتیجہ خیز ہو جاتی ہے اور انہیں روحانی موت کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
ਪਾਰਸ ਪਰਸਿਐ ਪਾਰਸੁ ਹੋਵੈ ਸਚਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਜਿਸੁ ਪੂਰਬਿ ਹੋਵੈ ਲਿਖਿਆ ਤਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਪ੍ਰਭੁ
ਆਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗਣਤੈ ਸੇਵਕੁ ਨਾ ਮਿਲੈ ਜਿਸੁ ਬਖਸੇ ਸੋ ਪਵੈ ਥਾਇ ॥੧॥
پارس پرسِئےَ پارسُ ہوۄےَ سچِ رہےَ لِۄ لاءِ ॥
جِسُ پوُربِ ہوۄےَ لِکھِیا تِسُ ستِگُرُ مِلےَ پ٘ربھُ آءِ ॥
نانک گنھتےَ سیۄکُ نا مِلےَ جِسُ بکھسے سو پۄےَ تھاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
گاکھڑی ۔ مشکل۔ دشوار ۔ آپ ۔ خودی ۔ خو پسندی ۔ سبد مریہہ ۔ سبق مرشد سے ۔ جو برائیاں چھوڑ دیتے ہیں۔ پھر نہ مریہہ ۔ ان کی دوبارہ اخلاقی موت نہیں ہوتی ۔ تھائے ۔ قبول ۔ منظور ۔ پارس۔ وہ بتی جسے کے چھونے سے لوہا سونا ہوجاتا ہے ۔ مراد صحبت و قربت پارساں انسان پارس ہوجاتا ہے ۔ سچ رہے ۔لولائے ۔صدیوی سچ مراد خدا سے پیار کرے ۔ پورب۔ پہلے ۔ گنتے ۔ حساب کتاب سے ۔ تھائے ۔ ٹکائے ۔
ترجمہ:
جو خدا کے نام کی یاد میں مشغول رہتا ہے وہ روحانی خوبیوں کو حاصل کرتا ہے ، گویا کوئی فلسفی کے پتھر کو چھونے سے فلسفی کا پتھر بن جاتا ہے۔
جو پہلے سے مقرر ہے، وہ سچے مرشد سے ملتا ہے اور پھر اس کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اسے خدا کا احساس ہوتا ہے۔
اے نانک ، ایک عقیدت مند خدا کو اس کی خوبیوں اور دیگر اعمال کی گنتی سے نہیں پہچان سکتا۔ صرف وہی جس پر خدا مہربان ہوتا ہے اس کی الہیٰ درگاہ میں منظور ہوتا ہے۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਮਹਲੁ ਕੁਮਹਲੁ ਨ ਜਾਣਨੀ
ਮੂਰਖ ਅਪਣੈ ਸੁਆਇ ॥ ਸਬਦੁ ਚੀਨਹਿ ਤਾ ਮਹਲੁ ਲਹਹਿ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਸਮਾਇ ॥
مਃ੩॥
مہلُ کُمہلُ ن جانھنیِ موُرکھ اپنھےَ سُیاءِ ॥
سبدُ چیِنہِ تا مہلُ لہہِ جوتیِ جوتِ سماءِ ॥
ترجمہ:
ان کی خود غرضی کی وجہ سے ، احمق اپنی روحانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے صحیح اور غلط جگہ جانے کے درمیان فرق نہیں جانتے۔ اگر وہ مرشد کے کلام پر غور کریں، تو وہ اپنے دل میں خدا کو محسوس کر سکتے ہیں اور پھر ان کی روح خدا کے اعلیٰ نور میں ضم ہو سکتی ہے۔
ਸਦਾ ਸਚੇ ਕਾ ਭਉ ਮਨਿ ਵਸੈ
ਤਾ ਸਭਾ ਸੋਝੀ ਪਾਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਅਪਣੈ ਘਰਿ ਵਰਤਦਾ ਆਪੇ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ
ਸਭ ਪੂਰੀ ਪਈ ਜਿਸ ਨੋ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਰਜਾਇ ॥੨॥
سدا سچے کا بھءُ منِ ۄسےَ تا سبھا سوجھیِ پاءِ ॥
ستِگُرُ اپنھےَ گھرِ ۄرتدا آپے لۓ مِلاءِ ॥
نانک ستِگُرِ مِلِئےَ سبھ پوُریِ پئیِ جِس نو کِرپا کرے رجاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
محل۔ کمھل۔ جگہ کجگہ ۔ سوائے ۔ غرض ۔ سبد چینے ۔ اگر کلام سمجھے ۔ جوتی جوت ۔ نور میں نور۔ بھؤ۔ خوف۔ سوجہی ۔ سمجھ ۔ ستگر۔ سچا مرشد۔ گھر و رتدا۔ دلمیں بستا ہے ۔کلام سمجھے ۔ جوتی جوت۔ نور میں نورا بھؤ۔ خوف۔ سوجہی ۔ سمجھ ۔ ستگر۔ سچا مرشد۔ گھر ورتدا۔ دلمیں بستا ہے ۔
ترجمہ:
اگر ان کے ذہن میں ابدی خدا کا احترام بھرا خوف ہمیشہ رہتا ہے ، تو وہ سب کچھ سمجھنے لگتے ہیں ،
وہ سچا مرشد جو ہمیشہ اپنی روحانی شکل میں رہتا ہے ،خود انہیں اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔
اے نانک ، جس پر خدا اپنی مرضی سے فضل کرتا ہے ، مرشد سے ملنے پر اس شخص کے تمام کام کامیابی سے حل ہو جاتے ہیں۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਧੰਨੁ ਧਨੁ ਭਾਗ ਤਿਨਾ ਭਗਤ ਜਨਾ ਜੋ ਹਰਿ ਨਾਮਾ
ਹਰਿ ਮੁਖਿ ਕਹਤਿਆ ॥ ਧਨੁ ਧਨੁ ਭਾਗ ਤਿਨਾ ਸੰਤ ਜਨਾ ਜੋ ਹਰਿ ਜਸੁ ਸ੍ਰਵਣੀ ਸੁਣਤਿਆ ॥
پئُڑیِ ॥
دھنّنُ دھنُ بھاگ تِنا بھگت جنا جو ہرِ ناما ہرِ مُکھِ کہتِیا ॥
دھنُ دھنُ بھاگ تِنا سنّت جنا جو ہرِ جسُ س٘رۄنھیِ سُنھتِیا ॥
ترجمہ:
انتہائی خوش قسمت ہیں وہ عقیدت مند جو اپنے منہ سے خدا کا نام لیتے ہیں۔
واقعی خوش قسمت ہیں وہ اولیاء جو اپنے کانوں سے خدا کی حمد سنتے ہیں۔
ਧਨੁ ਧਨੁ ਭਾਗ ਤਿਨਾ
ਸਾਧ ਜਨਾ ਹਰਿ ਕੀਰਤਨੁ ਗਾਇ ਗੁਣੀ ਜਨ ਬਣਤਿਆ ॥ ਧਨੁ ਧਨੁ ਭਾਗ ਤਿਨਾ ਗੁਰਮੁਖਾ ਜੋ ਗੁਰਸਿਖ ਲੈ ਮਨੁ
ਜਿਣਤਿਆ ॥ ਸਭ ਦੂ ਵਡੇ ਭਾਗ ਗੁਰਸਿਖਾ ਕੇ ਜੋ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਸਿਖ ਪੜਤਿਆ ॥੧੮॥
دھنُ دھنُ بھاگ تِنا سادھ جنا ہرِ کیِرتنُ گاءِ گُنھیِ جن بنھتِیا ॥
دھنُ دھنُ بھاگ تِنا گُرمُکھا جو گُرسِکھ لےَ منُ جِنھتِیا ॥
سبھ دوُ ۄڈے بھاگ گُرسِکھا کے جو گُر چرنھیِ سِکھ پڑتِیا ॥੧੮॥
لفظی معنی:
ہرناما۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت۔ مکھ کہتیا۔ زبان سے بولتے ہیں۔ ان ۔ سنت جنا۔ ان پاکدامن خدا رسیدہ پارساوں ۔ ہرجس۔ الہٰی صفت صلاح۔ سروفی ۔کانوں سے ۔ سادھ ۔ جنہوں نے زندگی راہ راست اختیار کرکے پاک بنالی ۔ گنی ۔ باوصف گورمکھا۔ مریدان مرشد۔ گر سیکھ ۔ سبق مرشد۔ من چنتیا۔ دل کو قابوکر لیتے ہیں۔ دل پر فتح حاصل کر لیتے ہیں۔ دو۔ سے ۔گ رسکھا۔ مریدان مرشد۔ گر چرنی ۔پائے مرشد
ترجمہ:
بہت زیادہ خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو خدا کی حمد گاتے ہوئے نیک بن جاتے ہیں۔
خوش قسمت ہیں وہ مرشد کے پیروکار ، جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنے ذہن کو فتح کرتے ہیں۔
سب سے بڑی خوش قسمتی مرشد کے ان پیروکاروں کی ہے ، جو اپنی انا و تکبر کو مٹا دیتے ہیں اور اپنے آپ کو مکمل طور پر مرشد کے حوالے کر دیتے ہیں۔ || 18 ||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਬ੍ਰਹਮੁ
ਬਿੰਦੈ ਤਿਸ ਦਾ ਬ੍ਰਹਮਤੁ ਰਹੈ ਏਕ ਸਬਦਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਨਵ ਨਿਧੀ ਅਠਾਰਹ ਸਿਧੀ ਪਿਛੈ ਲਗੀਆ ਫਿਰਹਿ
ਜੋ ਹਰਿ ਹਿਰਦੈ ਸਦਾ ਵਸਾਇ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
ب٘رہمُ بِنّدےَ تِس دا ب٘رہمتُ رہےَ ایک سبدِ لِۄ لاءِ ॥
نۄ نِدھیِ اٹھارہ سِدھیِ پِچھےَ لگیِیا پھِرہِ جو ہرِ ہِردےَ سدا ۄساءِ ॥
ترجمہ:
معاشرے میں اس برہمن کی اونچی حیثیت برقرار رہتی ہے ، جو مرشد کے کلام پر اپنی توجہ مرکوز کرکے خدا کو پہچانتا ہے، مراد وہی حقیقی برہمن ہوتا ہے۔
جو ہمیشہ خدا کو اپنے دل میں بساتا ہے ، اسے دنیا کے نو خزانوں اور سدھوں کی معجزاتی طاقتوں کی پرواہ نہیں ہے۔
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਉ ਨ ਪਾਈਐ ਬੁਝਹੁ ਕਰਿ ਵੀਚਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਜੁਗ ਚਾਰਿ ॥੧॥
بِنُ ستِگُر ناءُ ن پائیِئےَ بُجھہُ کرِ ۄیِچارُ ॥
نانک پوُرےَ بھاگِ ستِگُرُ مِلےَ سُکھُ پاۓ جُگ چارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
برہم بندے ۔ الہٰی پہان کرے ۔ برہمت۔ رہمنی ۔ سوچ یا سمجھ ۔ ایک سبد۔ واحدا کلام میں ۔ تو ۔ پیار۔ نوندھی ۔ نو خزانے ۔ اٹھارہ سدھیا۔ اٹھارہ کراماتاں ۔ معجزے اٹھاراں ۔ ہر ہروے سدا وسائے ۔ جو کدا کو دلمیں بسائے ۔ بجھو ۔ سمجھو۔ جگ چار۔ سارے زمانوں میں۔
ترجمہ:
اس سچ پر غور کریں اور سمجھیں کہ سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر خدا کا نام نہیں ملتا۔
اے نانک ، کامل اچھی قسمت کے ذریعے ، انسان سچے مرشد سے ملتا ہے اور اس کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ، وہ ہمیشہ کے لیے روحانی سکون حاصل کرتا ہے۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਕਿਆ ਗਭਰੂ ਕਿਆ ਬਿਰਧਿ ਹੈ ਮਨਮੁਖ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭੁਖ ਨ
ਜਾਇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦੇ ਰਤਿਆ ਸੀਤਲੁ ਹੋਏ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥
مਃ੩॥
کِیا گبھروُ کِیا بِردھِ ہےَ منمُکھ ت٘رِسنا بھُکھ ن جاءِ ॥
گُرمُکھِ سبدے رتِیا سیِتلُ ہوۓ آپُ گۄاءِ ॥
ترجمہ:
چاہے جوان ہو یا بوڑھا ،لیکن اپنے ذہن کے مرید شخص کے اندر سے دنیاوی خواہش کی بھوک اور آگ دور نہیں ہوتی۔
مرشد کے پیروکار مرشد کے کلام سے متاثر ہیں۔ اپنی انا مٹا دینے کے بعد ، وہ پرسکون رہتے ہیں اور روحانی سکون سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
ਅੰਦਰੁ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਸੰਤੋਖਿਆ ਫਿਰਿ ਭੁਖ ਨ ਲਗੈ ਆਇ ॥
انّدرُ ت٘رِپتِ سنّتوکھِیا پھِرِ بھُکھ ن لگےَ آءِ ॥
ترجمہ:
ان کا دماغ مطمئن اور سیر رہتا ہے اور دنیاوی دولت اور طاقت کی تڑپ انہیں دوبارہ تکلیف نہیں پہنچاتی۔