Urdu Page 705

ਸਲੋਕੁ ॥ ਚਿਤਿ ਜਿ ਚਿਤਵਿਆ ਸੋ ਮੈ ਪਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ
ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ਸੁਖ ਸਬਾਇਆ ॥੪॥

سلوکُ ॥

چِتِ جِ چِتۄِیاسومےَپائِیا॥

نانک نامُ دھِیاءِ سُکھ سبائِیا ॥੪॥

لفظی معنی:

چت جو چتوئیا۔ دل میں جو سو چا۔ سکھ سبائیا۔ بھاری آرام و آسائش۔

ترجمہ:

میں نے اپنے ذہن میں جو چاہا حاصل کیا۔

اے نانک ، خدا کے نام کو یاد کرنے سے مکمل روحانی سکون حاصل ہوتا ہے۔ || 4 ||

ਛੰਤੁ ॥ ਅਬ ਮਨੁ ਛੂਟਿ ਗਇਆ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਮਿਲੇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਲਇਆ
ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਰਲੇ ॥

چھنّتُ ॥

اب منُ چھوُٹِ گئِیا سادھوُ سنّگِ مِلے ॥

گُرمُکھِ نامُ لئِیا جوتیِ جوتِ رلے ॥

ترجمہ:

میرا ذہن اب دنیاوی رغبتوں کے بندھن سے آزاد ہے کیونکہ میں نے مرشد کی صحبت میں شمولیت اختیار کی ہے۔

میں نے مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کے نام کو یاد کیا ہے اور میری روح اعلیٰ روح (خدا) کے ساتھ مل گئی ہے۔

ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਿਮਰਤ ਮਿਟੇ ਕਿਲਬਿਖ ਬੁਝੀ ਤਪਤਿ ਅਘਾਨਿਆ ॥ ਗਹਿ ਭੁਜਾ ਲੀਨੇ ਦਇਆ
ਕੀਨੇ ਆਪਨੇ ਕਰਿ ਮਾਨਿਆ ॥

ہرِ نامُ سِمرت مِٹے کِلبِکھ بُجھیِ تپتِ اگھانِیا ॥

گہِ بھُجا لیِنے دئِیا کیِنے آپنے کرِ مانِیا ॥

ترجمہ:

خدا کے نام کو یاد کرنے سے میرے گناہ مٹ جاتے ہیں ، شدید خواہشات کی آگ بجھ جاتی ہے اور میں مطمئن ہو جاتا ہوں۔

اپنی رحمت عطا کرتے ہوئے ، خدا نے مجھے اپنی پناہ میں لیا ہے اور مجھے اپنی ذات کے طور پر قبول کیا ہے۔

ਲੈ ਅੰਕਿ ਲਾਏ ਹਰਿ ਮਿਲਾਏ ਜਨਮ ਮਰਣਾ ਦੁਖ ਜਲੇ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ
ਦਇਆ ਧਾਰੀ ਮੇਲਿ ਲੀਨੇ ਇਕ ਪਲੇ ॥੪॥੨॥

لےَ انّکِ لاۓہرِمِلاۓجنممرنھادُکھجلے॥

بِنۄنّتِنانکدئِیادھاریِمیلِلیِنےاِک پلے ॥੪॥੨॥

لفظی معنی:

(چھنت) چھوٹ ۔ نجات۔ ازادی ۔ سادہو سنگ۔ صحبت پاکدامن ۔گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ جوتی جوت ۔ نور میں نور ۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ دوش۔ پاپ۔ تپت۔ جلن۔ اگھانیا ۔ تسکی ۔ تسلی ۔ کہہ بھجالینی ۔ بازور پکڑا۔ دیاکینے ۔ مہربانی کی ۔ منایا۔ قدرومنزلت ۔ انک۔ گود۔ دکھ جلے ۔ عذاب مٹے ۔ اک پلے ۔ تھوڑے سے وقفے میں۔

ترجمہ:

جن پر خدا رحم کرتا ہے اور انہیں اپنے ساتھ جوڑتا ہے ، ان کی پیدائش اور موت کے تمام دکھ ختم ہو جاتے ہیں۔

نانک نے عرض کیا کہ اپنی رحمت ظاہر کرتے ہوئے ، خدا انہیں ایک لمحے میں اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔ || 4 || 2 ||

ਜੈਤਸਰੀ ਛੰਤ ਮਃ ੫ ॥ ਪਾਧਾਣੂ ਸੰਸਾਰੁ ਗਾਰਬਿ ਅਟਿਆ ॥ ਕਰਤੇ
ਪਾਪ ਅਨੇਕ ਮਾਇਆ ਰੰਗ ਰਟਿਆ ॥

جیَتسریِ چھنّت مਃ੫॥

پادھانھوُ سنّسارُ گاربِ اٹِیا ॥

کرتے پاپ انیک مائِیا رنّگ رٹِیا ॥

ترجمہ:

دنیا میں لوگ عارضی مسافروں کی طرح ہیں ، اور پھر بھی وہ انا و تکبر سے بھرے ہوئے ہیں۔

مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت میں مبتلا ، وہ بے شمار گناہوں کا ارتکاب کرتے رہتے ہیں۔

ਲੋਭਿ ਮੋਹਿ ਅਭਿਮਾਨਿ ਬੂਡੇ ਮਰਣੁ ਚੀਤਿ ਨ ਆਵਏ ॥ ਪੁਤ੍ਰ ਮਿਤ੍ਰ ਬਿਉਹਾਰ
ਬਨਿਤਾ ਏਹ ਕਰਤ ਬਿਹਾਵਏ ॥

لوبھِ موہِ ابھِمانِ بوُڈے مرنھُ چیِتِ ن آۄۓ॥

پُت٘رمِت٘ربِئُہاربنِتا ایہ کرت بِہاۄۓ॥

ترجمہ:

وہ لالچ ، جذباتی دنیاوی لگاؤ ​​اور غرور میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ موت کا خیال بھی ان کے دماغ میں داخل نہیں ہوتا۔

وہ اپنی پوری زندگی اپنے شریک حیات ، بچوں اور دوستوں کے معاملات میں گزارتے ہیں۔

ਪੁਜਿ ਦਿਵਸ ਆਏ ਲਿਖੇ ਮਾਏ ਦੁਖੁ ਧਰਮ ਦੂਤਹ ਡਿਠਿਆ ॥ ਕਿਰਤ ਕਰਮ ਨ
ਮਿਟੈ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਨਾਮ ਧਨੁ ਨਹੀ ਖਟਿਆ ॥੧॥

پُجِ دِۄسآۓ لِکھے ماۓدُکھُدھرمدوُتہڈِٹھِیا॥

کِرت کرم ن مِٹےَ نانک ہرِ نام دھنُ نہیِ کھٹِیا ॥੧॥

لفظی معنی:

پادھانو۔ پاندھی ۔ مسافر۔ سنسار۔ عالم ۔ گارب ، گربھ ۔ غرور ۔ تکبر ۔ اتیا۔ بھر اہوا۔ مائیا رنگ۔ دنایوی دولت کی محبت پریم ۔ رمٹیا۔ ملبوس۔ لوبھ ۔لالچ۔ ابھیمان۔ غرور۔ بوڈے ۔ غرقاب ۔ دوبا ہوا ۔ مرن۔ چیت۔ نہ آوئے ۔ موت کا دل میں خیال تک نہیں۔ پتر بیٹے ۔ متر ۔ دوست۔ بنتا۔ بیوی ۔ بیوہار۔ کاروبار۔ بہاوئ ۔ گذرجاتی ہے ۔ پچ دوس آئے ۔ آخر وہ وقت گھڑی اور دن آگئے ۔ اے ماں جو تحریر ہیں۔ وکھ دھرم دوتیہہ ڈھٹیا۔ تو جب منصب الہٰی کے کر یچاریوں کو دیکھ کر عذا بمحسوس ہوتاہے ۔ اے نانک۔ کیرت کرم ۔ کئے ہوئے اعمال۔ ہر نام دھن نہیں کھتیا جس نے الہٰی نام۔ سچ حق وحقیقت کا نفع نہیں کمائیا۔

ترجمہ:

اے ماں ، جب ان کے پہلے سے طے شدہ دن گزر جاتے ہیں ، تو وہ موت کے شیطانوں کو اپنے سامنے دیکھ کر دکھی محسوس کرتے ہیں۔

اے نانک ، کسی کے پہلے سے طے شدہ تقدیر کو اس کے سابقہ ​​اعمال پر مبنی نہیں مٹایا جا سکتا کیونکہ اس نے زندگی میں خدا کے نام کی دولت نہیں کمائی۔ || 1 ||

ਉਦਮ ਕਰਹਿ ਅਨੇਕ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨ ਗਾਵਹੀ ॥ ਭਰਮਹਿ ਜੋਨਿ
ਅਸੰਖ ਮਰਿ ਜਨਮਹਿ ਆਵਹੀ ॥

اُدم کرہِ انیک ہرِ نامُ ن گاۄہیِ॥

بھرمہِ جونِ اسنّکھ مرِ جنمہِ آۄہیِ॥

ترجمہ:

وہ جو بے شمار رسمی کوششیں و اعمال کرتے ہیں ، لیکن خدا کے نام کی عبادت نہیں کرتے ،

وہ زندگی کی ہزاروں شکلوں (مخلوقات کے قسموں) میں بھٹکتے ہیں اور پیدائش اور موت کے چکر سے گزرتے ہیں۔

ਪਸੂ ਪੰਖੀ ਸੈਲ ਤਰਵਰ ਗਣਤ ਕਛੂ ਨ ਆਵਏ ॥ ਬੀਜੁ ਬੋਵਸਿ ਭੋਗ ਭੋਗਹਿ
ਕੀਆ ਅਪਣਾ ਪਾਵਏ ॥

پسوُ پنّکھیِ سیَل ترۄرگنھتکچھوُن آۄۓ॥

بیِجُ بوۄسِبھوگبھوگہِکیِیااپنھاپاۄۓ॥

ترجمہ:

جانوروں ، پرندوں ، چٹانوں اور درختوں کی انواع کا کوئی شمار نہیں ہے جن سے انسان گزرتا ہے۔

وہ جو بوتے ہیں وہی کاٹتے ہیں اور اپنے اعمال کے نتائج بھگتتے ہیں۔

ਰਤਨ ਜਨਮੁ ਹਾਰੰਤ ਜੂਐ ਪ੍ਰਭੂ ਆਪਿ ਨ ਭਾਵਹੀ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਭਰਮਹਿ ਭ੍ਰਮਾਏ
ਖਿਨੁ ਏਕੁ ਟਿਕਣੁ ਨ ਪਾਵਹੀ ॥੨॥

رتن جنمُ ہارنّت جوُئےَ پ٘ربھوُآپِنبھاۄہیِ॥

بِنۄنّتِنانکبھرمہِبھ٘رماۓکھِنُایکُٹِکنھُن پاۄہیِ॥੨॥

لفظی معنی:

ادم۔ کوشش ۔ انیک بیشمار۔ ہر نام۔ الہٰی نام ۔ بھرمیہہ ۔ بھٹکے ۔ جنم۔ زندگی۔ اسنکھ ۔ لا انتہا۔ پستو۔ حیوان۔ نکھی ۔ پرندے ۔ سیل پتھر۔ نرور ۔ شجر درخت۔ گنت ۔ گنتی ۔ شمار۔ سچ ۔ بودس ۔ جیسا سہج بوتا ہے ۔ بھوگ بھوگیہہ۔ ویسا پھل نتیجہ پات اہے ۔ کیا پان پاوئے ۔ پنا کیا پات اہے ۔ رتن جنم۔ قیمتی زندگی ۔ ہارنت ۔ جوئے ۔ خدا کو اچھے نہہیں لگتے ۔ خدا انہیں نہیں چاہتا۔ بھر میہہ ۔ بھٹکتے ہیں۔ بھرمائے ۔ گمراہ کئے ہوئے ۔ کھن ایک۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے ۔

ترجمہ:

وہ قیمتی ہیرے زیور جیسی اپنی انسانی زندگی کھو دیتے ہیں اور خدا کو پسند بھی نہیں آتے۔

نانک عاجزی سے کہتا کہ، وہ شک میں بھٹکتے ہیں اور انہیں ایک لمحے کے لیے بھی سکون نہیں ملتا۔ | 2 |

ਜੋਬਨੁ ਗਇਆ ਬਿਤੀਤਿ ਜਰੁ ਮਲਿ ਬੈਠੀਆ ॥ ਕਰ ਕੰਪਹਿ ਸਿਰੁ ਡੋਲ ਨੈਣ
ਨ ਡੀਠਿਆ ॥

جوبنُ گئِیا بِتیِتِ جرُ ملِ بیَٹھیِیا ॥

کر کنّپہِ سِرُ ڈول نیَنھ ن ڈیِٹھِیا ॥

ترجمہ:

جب جوانی ختم ہو جاتی ہے تو بڑھاپے نے اپنی جگہ لے لی ہے۔

ہاتھ کانپتے ہیں ، سر ہلتا ​​ہے اور آنکھوں کی بینائی ختم ہو جاتی ہے۔

ਨਹ ਨੈਣ ਦੀਸੈ ਬਿਨੁ ਭਜਨ ਈਸੈ ਛੋਡਿ ਮਾਇਆ ਚਾਲਿਆ ॥ ਕਹਿਆ ਨ ਮਾਨਹਿ ਸਿਰਿ ਖਾਕੁ
ਛਾਨਹਿ ਜਿਨ ਸੰਗਿ ਮਨੁ ਤਨੁ ਜਾਲਿਆ ॥

نہ نیَنھ دیِسےَ بِنُ بھجن ایِسےَ چھوڈِ مائِیا چالِیا ॥

کہِیا ن مانہِ سِرِ کھاکُ چھانہِ جِن سنّگِ منُ تنُ جالِیا ॥

ترجمہ:

آنکھیں نہیں دیکھ سکتیں اور انسان اس ساری دولت کو چھوڑ کر دنیا سے چلا جاتا ہے جو اس نے جمع کی تھی اور جس کی خاطر اس نے اپنے آپ کو خدا کے نام کی یاد سے محروم کر دیا۔

وہ جن کے لیے وہ اپنے جسم اور دماغ کو ہڑپ کر رہے تھے ، اس کی بالکل نہیں سنتے۔ اس کے بجائے ، وہ اس کی بے عزتی اور تذلیل کرتے ہیں ، گویا وہ اس پر گندگی پھینکتے ہیں۔

ਸ੍ਰੀਰਾਮ ਰੰਗ ਅਪਾਰ ਪੂਰਨ ਨਹ ਨਿਮਖ ਮਨ ਮਹਿ ਵੂਠਿਆ ॥
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਕੋਟਿ ਕਾਗਰ ਬਿਨਸ ਬਾਰ ਨ ਝੂਠਿਆ ॥੩॥

س٘ریِرامرنّگ اپار پوُرن نہ نِمکھ من مہِ ۄوُٹھِیا॥

بِنۄنّتِنانککوٹِکاگربِنس بار ن جھوُٹھِیا॥੩॥

لفظی معنی:

جوبن گیا۔ جوانی گذر گئی ۔ حبر۔ بڑھاپا۔ مل۔ قبضہ کر لیا۔ گر کنیہہ۔ ہاتھ کانپنے لگے ۔ سرڈوے ۔ سر ڈگمگاتا ہے ۔ نین ۔ آنکھیں۔ ڈیٹھیا ۔ دکاھئی نہیں دیتا۔ بن بھجن۔ ایسے ۔ بغیر الہٰی بندگی ۔ راکھ ڈالتے ہں۔ من تن جالیا۔ جن کے ساتھ عمر گذارتا ۔ سر پرام ۔ خدا رنگ۔ پریم۔ نمکھ ۔ تھوڑی سی دیر۔ دوٹھیا۔ بسائیا۔ کوٹ کاگر۔ کاغذوں کا قلعہ ۔ ونس۔ مٹتے۔ بار ۔ دیر ۔ جھوٹھیا۔ جوٹھے کو۔

ترجمہ:

اس نے ایک لمحے کے لیے بھی تمام لامحدود خدا کے لیے محبت کو اپنے ذہن میں نہیں بسایا۔

نانک عرض کرتا ہے کہ، کاغذی محل نما جھوٹے جسم کو فنا ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگتا۔ || 3 ||

ਚਰਨ ਕਮਲ ਸਰਣਾਇ ਨਾਨਕੁ ਆਇਆ ॥
ਦੁਤਰੁ ਭੈ ਸੰਸਾਰੁ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਤਰਾਇਆ ॥

چرن کمل سرنھاءِ نانکُ آئِیا ॥

دُترُ بھےَ سنّسارُ پ٘ربھِآپِترائِیا॥

ترجمہ:

نانک خدا کی پناہ میں آیا ہے۔

خدا نے خود اس کی مدد کی ہے کہ وہ خوفناک دنیاوی برائیوں کے سمندر سے تیرے۔

ਮਿਲਿ ਸਾਧਸੰਗੇ ਭਜੇ ਸ੍ਰੀਧਰ ਕਰਿ ਅੰਗੁ ਪ੍ਰਭ ਜੀ ਤਾਰਿਆ ॥ ਹਰਿ
ਮਾਨਿ ਲੀਏ ਨਾਮ ਦੀਏ ਅਵਰੁ ਕਛੁ ਨ ਬੀਚਾਰਿਆ ॥

مِلِ سادھسنّگے بھجے س٘ریِدھرکرِانّگُپ٘ربھ جیِ تارِیا ॥

ہرِ مانِ لیِۓنامدیِۓاۄرُکچھُنبیِچارِیا॥

ترجمہ:

جس نے بھی خدا رسیدگاؤں کی صحبت میں خدا کی عبادت کی ، خدا نے اس کو خوفناک دنیاوی برائیوں کے سمندر پار کرنے میں مدد کی۔

خدا نے انہیں اپنے نام سے نوازا اور برکت دی اور کسی اور چیز پر غور نہیں کیا۔

ਗੁਣ ਨਿਧਾਨ ਅਪਾਰ ਠਾਕੁਰ ਮਨਿ ਲੋੜੀਦਾ ਪਾਇਆ ॥
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕੁ ਸਦਾ ਤ੍ਰਿਪਤੇ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਭੋਜਨੁ ਖਾਇਆ ॥੪॥੨॥੩॥

گُنھ نِدھان اپار ٹھاکُر منِ لوڑیِدا پائِیا ॥

بِنۄنّتِنانکُسدات٘رِپتےہرِنامُ بھوجنُ کھائِیا॥੪॥੨॥੩॥

لفظی معنی:

چرن کمل۔ پائے پاک۔ سرن۔ پناہ ۔ زیر سایہ۔ دتر۔ جو عبور نہ کیا جاسکے ۔ بھے ۔ خوف۔ سنسار۔ علام۔ دنیا ۔ جہان ۔ سادھ سنگے ۔ صحبت پاکدامن ۔ سر بدھر۔ خدا۔ بھجے ۔ یاد کئے ۔ کر انگ ۔ مدد کرے ۔ مان۔ وقار ۔ عزت۔ نام دییئے ۔ سچ حق وحقیقت سمجھائی ۔۔ گن ندھان۔ اوصاف کا خزانہ ۔ اپارٹھاکر۔لا محدود خدا من لوڑیدا۔ دلی خواہش کی مطابق۔ سدا۔ ہمہش۔ ترپتے ۔ تکسین پائے ہوئے ۔ ہر نام بھوجن کھائیا۔۔ الہٰی نام سچ وحقیقت و حق کو لدمیں بطور کھان بسانے سے ۔

ترجمہ:

انہیں لامحدود خدا کا احساس ہوا ، جو خوبیوں کا خزانہ ہے ، جس کے لیے وہ ترس رہے تھے۔

نانک عرض کرتا ہے کہ وہ ، جنہوں نے خدا کے نام کو اپنی روحانی خوراک کے طور پر اپنایا مراد یاد کیا ، وہ ہمیشہ کے لیے مطمئن ہو گئے۔ || 4 || 2 || 3 ||

ਜੈਤਸਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ਵਾਰ ਸਲੋਕਾ ਨਾਲਿ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥

ਸਲੋਕ ॥ ਆਦਿ ਪੂਰਨ ਮਧਿ ਪੂਰਨ ਅੰਤਿ ਪੂਰਨ ਪਰਮੇਸੁਰਹ ॥ ਸਿਮਰੰਤਿ ਸੰਤ ਸਰਬਤ੍ਰ ਰਮਣੰ ਨਾਨਕ ਅਘਨਾਸਨ ਜਗਦੀਸੁਰਹ ॥੧॥

جیَتسریِ مہلا ੫ۄارسلوکانالِ

ੴ ستِگُر پ٘رسادِ॥

سلوک ॥

آدِ پوُرن مدھِ پوُرن انّتِ پوُرن پرمیسُرہ ॥

سِمرنّتِ سنّت سربت٘ررمنھنّنانکاگھناسنجگدیِسُرہ॥੧॥

ترجمہ:

خدا کائنات کے آغاز سے پہلے موجود تھا۔ وہ اب بھی ہر جگہ موجود ہے ، اور کائنات کے خاتمے کے بعد بھی مکمل طور پر موجود رہے گا۔

اے نانک ، اولیاء اس خدا کو یاد کرتے ہیں جو تمام کائنات کا خدا اور تمام گناہوں کو ختم کرنے والا ہے۔ || 1 ||

error: Content is protected !!