ਮਹਾ ਕਿਲਬਿਖ ਕੋਟਿ ਦੋਖ ਰੋਗਾ ਪ੍ਰਭ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਤੁਹਾਰੀ ਹਾਤੇ ॥ ਸੋਵਤ ਜਾਗਿ
ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਗਾਇਆ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਚਰਨ ਪਰਾਤੇ ॥੨॥੮॥
مہا کِلبِکھ کوٹِ دوکھ روگا پ٘ربھ د٘رِسٹِ تُہاریِ ہاتے ॥
سوۄت جاگِ ہرِ ہرِ ہرِ گائِیا نانک گُر چرن پراتے ॥੨॥੮॥
لفظی معنی:
کل وکھ ۔ پاپ۔ بد اعمال۔ کوٹ ۔ کروڑوں ۔ دوکھ ۔عیب ۔ روگا ۔ بیماری ۔ درسٹ ۔ نگاہ ۔ گر چرن پراتے ۔ پائے مرشد پڑتے ہیں۔
ترجمہ:
بھاری گناہ کروڑوں عیب اور برائیاں اور بیماریاں اے خدا تیری نظر عنایت و شفقت سے مٹ جاتی ہیں ۔ اے نانک جو انسان سایہ مرشد میں آجاتے ہیں وہ ہر وقت سوتے اور جاگتے الہٰی حمدوثناہ میں محو رہتے ہیں۔
ਦੇਵਗੰਧਾਰੀ ੫ ॥ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਜਤ ਕਤ ਪੇਖਿਓ
ਨੈਣੀ ॥ ਸੁਖਦਾਈ ਜੀਅਨ ਕੋ ਦਾਤਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਜਾ ਕੀ ਬੈਣੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
دیۄگنّدھاریِ ੫॥
سو پ٘ربھُ جت کت پیکھِئو نیَنھیِ ॥
سُکھدائیِ جیِئن کو داتا انّم٘رِتُ جا کیِ بیَنھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
سو۔ وہ ۔ جت کت ۔ جہاں کہیں۔ پیکھیؤ۔ دیکھتا ہوں ۔ نینی ۔ آنکھوں سے ۔ سکھ رائی ۔ آرام و آسائش دینے والا۔ جیئن کودتا۔ زندگی بخشنے والا۔ بینی ۔ بول ۔ کلام۔ انمرت ۔ آب حیات۔ روحانی زندگی عنایت کرنے والا پانی (1) رہاؤ۔
ترجمہ :
اس خدا کو ہر جا و دیکھتا ہوں اپنی آنکھوں سے ،جو آرام و آسائش بھری زندگی عنایت کرنے والا جسکا کلام روحانی اخلاقی زندگی بخشنے والا آب حیات ہے (1) رہاؤ۔
ਅਗਿਆਨੁ ਅਧੇਰਾ ਸੰਤੀ ਕਾਟਿਆ
ਜੀਅ ਦਾਨੁ ਗੁਰ ਦੈਣੀ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਕਰਿ ਲੀਨੋ ਅਪੁਨਾ ਜਲਤੇ ਸੀਤਲ ਹੋਣੀ ॥੧॥
اگِیانُ ادھیرا سنّتیِ کاٹِیا جیِء دانُ گُر دیَنھیِ ॥
کرِ کِرپا کرِ لیِنو اپُنا جلتے سیِتل ہونھیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
اگیان ۔ لا علمی ۔ اندھیرا۔ جہالت ۔ جیئہ دان ۔ اخلاق و روحانی زندگی کی نعمت۔ جلتے سیتل۔ خواہشات اور کینہ بعض اور حسد کی آگ میں جلتے ۔ پر سکون ہوئے (1)
ترجمہ :
مرشد نے میری نا سمجھی جہالت دور کرکے روحانی واخلاقی زندگی عنایت فرمائی مجھے اپنائیا اور خواہشات اور برائیوں میں جلتے من کو شانت کیا (1)
ਕਰਮੁ ਧਰਮੁ ਕਿਛੁ
ਉਪਜਿ ਨ ਆਇਓ ਨਹ ਉਪਜੀ ਨਿਰਮਲ ਕਰਣੀ ॥ ਛਾਡਿ ਸਿਆਨਪ ਸੰਜਮ ਨਾਨਕ ਲਾਗੋ ਗੁਰ ਕੀ ਚਰਣੀ ॥
੨॥੯॥
کرمُ دھرمُ کِچھُ اُپجِ ن آئِئو نہ اُپجیِ نِرمل کرنھیِ ॥
چھاڈِ سِیانپ سنّجم نانک لاگو گُر کیِ چرنھیِ ॥੨॥੯॥
لفظی معنی:
کرم ۔ دھرم۔ اعمال و فرائض۔ اپج ۔ پیدا۔ نرمل کرنی ۔ پاکیزہ اعمال ۔ سنجم۔ ضبط۔
ترجمہ :
نیک اعمال اور فرض انسانی جو دلمیں پیدا نہ ہوتا تھا اور پاکیزہ اعمال تھے اے نانک اب تمام چالاکیاں اور دنیاوی داانشمندیاں چھوڑ کر سایہ مرشد قبول بسائیا ۔
ਦੇਵਗੰਧਾਰੀ ੫ ॥ ਹਰਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਲਾਹਾ ॥ ਗਤਿ ਪਾਵਹਿ ਸੁਖ ਸਹਜ ਅਨੰਦਾ ਕਾਟੇ ਜਮ ਕੇ
ਫਾਹਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
دیۄگنّدھاریِ ੫॥
ہرِ رام نامُ جپِ لاہا ॥
گتِ پاۄہِ سُکھ سہج اننّدا کاٹے جم کے پھاہا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
لاہا۔ منافع۔ گت ۔ زندگی کی اچھی حالت۔ روحانی سوکن ۔ (1)
ترجمہ:
اے انسان الہٰی نام سچ و حقیقت منافع بخش ہے اس کی ریاض و یاد سے بلند روحانی زندگی کے حالات حاصل ہونگے روحانی سکون اور سر شار زندگی و موت کا پھندہ کٹ جائیگا (1) رہاؤ۔
ਖੋਜਤ ਖੋਜਤ ਖੋਜਿ ਬੀਚਾਰਿਓ ਹਰਿ ਸੰਤ ਜਨਾ ਪਹਿ ਆਹਾ ॥ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਪਰਾਪਤਿ ਏਹੁ
ਨਿਧਾਨਾ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕੈ ਕਰਮਿ ਲਿਖਾਹਾ ॥੧॥
کھوجت کھوجت کھوجِ بیِچارِئو ہرِ سنّت جن پہِ آہا ॥
تِن٘ہ٘ہا پراپتِ ایہُ نِدھانا جِن٘ہ٘ہ کےَ کرمِ لِکھاہا ॥੧॥
لفظی معنی:
ہر سنت جنا پیہہ آہا۔ خدا کا نام خدا رسیدہ گان کے پاس ہے ۔ ندھان۔ خزانہ (1)
ترجمہ:
بھاری سوچ و چار کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ الہٰی نام سچ و حقیقت خدا رسیدگان کے پاس ہے یہ الہٰی نام سچ و حقیقت انہیں میئسر ہوتا ہے جن کی تقدیر میں الہٰی بخشش سے تحریر ہے (1)
ਸੇ ਬਡਭਾਗੀ ਸੇ ਪਤਿਵੰਤੇ ਸੇਈ ਪੂਰੇ ਸਾਹਾ ॥ ਸੁੰਦਰ ਸੁਘੜ ਸਰੂਪ ਤੇ
ਨਾਨਕ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਹਾ ॥੨॥੧੦॥
سے بڈبھاگیِ سے پتِۄنّتے سیئیِ پوُرے ساہا ॥
سُنّدر سُگھڑ سروُپ تے نانک جِن٘ہ٘ہ ہرِ ہرِ نامُ ۄِساہا ॥੨॥੧੦॥
لفظی معنی:
پتونتے ۔ با عزت۔ ساہا۔ شاہوکار۔ سگھڑ ۔ بااخلاق ۔ وساہا۔ بھروسا۔
ترجمہ:
وہ بلند قسمت با عزت و وقار اور شاہو کار سرمایہ دار ہیں وہی با اخلاق خوبرو ہیں اے نانک جنہوں نے الہٰی نام سچ اور حقیقت بھروسے کا سودا خرید کیا ہے ۔
ਦੇਵਗੰਧਾਰੀ ੫ ॥ ਮਨ ਕਹ ਅਹੰਕਾਰਿ ਅਫਾਰਾ ॥
ਦੁਰਗੰਧ ਅਪਵਿਤ੍ਰ ਅਪਾਵਨ ਭੀਤਰਿ ਜੋ ਦੀਸੈ ਸੋ ਛਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
دیۄگنّدھاریِ ੫॥
من کہ اہنّکارِ اپھارا ॥
دُرگنّدھ اپۄِت٘ر اپاۄن بھیِترِ جو دیِسےَ سو چھارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
کیہہ ۔ کیوں۔ اہنکار۔ تکبر۔ غرور۔ گھمنڈ ۔ اپھار۔ مغرور ۔ در گندھ ۔ بدیو۔ اپوتر۔ ناپاک۔ اپاون۔ پھیلی ہوئی ۔ چھارا۔ خاک ۔ قابل فناہ (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے دل ۔ تو غرور اور تکبر میں مغرور ہو گیا ہے ۔ تیرے اندر بد بو اور گندگی اور ناپاکیزگی بھری ہوئی ہے جو کچھ تجھے دکھائی دے رہا ہے ۔ یہ سب قابل فناہ ہے (1) رہاؤ۔
ਜਿਨਿ ਕੀਆ ਤਿਸੁ ਸਿਮਰਿ ਪਰਾਨੀ
ਜੀਉ ਪ੍ਰਾਨ ਜਿਨਿ ਧਾਰਾ ॥ ਤਿਸਹਿ ਤਿਆਗਿ ਅਵਰ ਲਪਟਾਵਹਿ ਮਰਿ ਜਨਮਹਿ ਮੁਗਧ ਗਵਾਰਾ ॥੧॥
جِنِ کیِیا تِسُ سِمرِ پرانیِ جیِءُ پ٘ران جِنِ دھارا ॥
تِسہِ تِیاگِ اۄر لپٹاۄہِ مرِ جنمہِ مُگدھ گۄارا ॥੧॥
لفظی معنی:
سمر ۔ یاد کر ۔ جن کیا ۔ جس نے تجھے پیدا کیا ہے ۔ جیؤ۔ زندگی ۔ دھار ۔ سہارا دیا ہے ۔ تیاگ۔ چھوڑ کر ۔ اور لپٹا ویہہ۔ دوسروں سے محبت کرتا ہے ۔ مگدھ گوار۔ مورکھ ۔ جاہل ۔ (1)
ترجمہ:
اے انسان جس خدا نے تجھے پیدا کیا ہے اور جو تیری زندگی کا سہارا ہے اسے چھوڑ کر دوسروں کی محبت میں گرفتار ہے اے جاہل تناسخ میں پڑا رہیگا ۔ (1)
ਅੰਧ
ਗੁੰਗ ਪਿੰਗੁਲ ਮਤਿ ਹੀਨਾ ਪ੍ਰਭ ਰਾਖਹੁ ਰਾਖਨਹਾਰਾ ॥ ਕਰਨ ਕਰਾਵਨਹਾਰ ਸਮਰਥਾ ਕਿਆ ਨਾਨਕ ਜੰਤ
ਬਿਚਾਰਾ ॥੨॥੧੧॥
انّدھ گُنّگ پِنّگُل متِ ہیِنا پ٘ربھ راکھہُ راکھنہارا ॥
کرن کراۄنہار سمرتھا کِیا نانک جنّت بِچارا ॥੨॥੧੧॥
لفظی معنی:
اندھ ۔ نابینا۔ گنگ ۔ بندزبان ۔ پنگل ۔ لالا۔ لنگڑا۔ مت ہین ۔ بے عقل ۔ سمرتھا ۔ باحثیثت ۔ جنت۔ انسان ۔
ترجمہ:
اے خدا انسان اندھا گونگا ۔ لنگڑا بے عقل اور کمزور ہے ،اے بچانے والے خدا بچاؤ۔ اے خدا کرنے او ر کرانے حیثیت اور طاقت رکھنے والا ہے اے نانک انسان کے بس میں کچھ نہیں۔
ਦੇਵਗੰਧਾਰੀ ੫ ॥ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਨੇਰੈ ਹੂ ਤੇ ਨੇਰੈ ॥ ਸਿਮਰਿ ਧਿਆਇ ਗਾਇ ਗੁਨ ਗੋਬਿੰਦ
ਦਿਨੁ ਰੈਨਿ ਸਾਝ ਸਵੇਰੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
دیۄگنّدھاریِ ੫॥
سو پ٘ربھُ نیرےَ ہوُ تے نیرےَ ॥
سِمرِ دھِیاءِ گاءِ گُن گوبِنّد دِنُ ریَنِ ساجھ سۄیرےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
رین ۔ رات ۔ ساجھ ۔ شام (1) رہاو۔
ترجمہ: اے انسان خدا تیرے ساتھ نزدیک سے نزدیک تر ہے اسے رز و شب شام و صبح حمدو ثناہ کرتا رہ اور اس میں اپنی توجو اور دھیان لگا (1) رہاؤ۔
ਉਧਰੁ ਦੇਹ ਦੁਲਭ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪੇਰੈ ॥ ਘਰੀ ਨ
ਮੁਹਤੁ ਨ ਚਸਾ ਬਿਲੰਬਹੁ ਕਾਲੁ ਨਿਤਹਿ ਨਿਤ ਹੇਰੈ ॥੧॥
اُدھرُ دیہ دُلبھ سادھوُ سنّگِ ہرِ ہرِ نامُ جپیرےَ ॥
گھریِ ن مُہتُ ن چسا بِلنّبہُ کالُ نِتہِ نِت ہیرےَ ॥੧॥
ادھرویہہ۔ جسمانی بچاؤ۔ دلبھ ۔ نایاب۔ سادہوسنگ۔ صحبت پاکدامن۔ بلنیہہ۔ دیرمت کر ۔ کال موت۔ ہیرے ۔ تاک میں ہے (1)
ترجمہ: پاکدامن کی صحبت میں رہ کر الہٰی نام کی ریاض کر اس انسانی جسم کو برائیوں سے بچا جو نہایت نایاب ہے ۔ موت ہر وقت تیرا انتظام کر رہی ہے ایک گھڑی آدھی گھڑی تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی دیر نہ کر (1)
ਅੰਧ ਬਿਲਾ ਤੇ ਕਾਢਹੁ ਕਰਤੇ ਕਿਆ ਨਾਹੀ ਘਰਿ
ਤੇਰੈ ॥ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ਦੀਜੈ ਨਾਨਕ ਕਉ ਆਨਦ ਸੂਖ ਘਨੇਰੈ ॥੨॥੧੨॥ ਛਕੇ ੨ ॥
انّدھ بِلا تے کاڈھہُ کرتے کِیا ناہیِ گھرِ تیرےَ ॥
نامُ ادھارُ دیِجےَ نانک کءُ آند سوُکھ گھنیرےَ ॥੨॥੧੨॥ چھکے ੨॥
لفظی معنی:
اندھ بلا۔ اندھے کوئیں۔ نام ادھار۔ نام ادھار۔ نام کا سہارا۔
ترجمہ:
اے خدا تیرے گھر کس چیز کی کمی ہے مجھے زندگی کے اس اندھیرے کوئیں سے نکالوں ۔ اے کار ساز کرتار نانک کو نام کا آسرا دیجیئے تیرے نام سچ حقیقت و اصلیت میں بیشمار سکون و آرام و آسائش ہے ۔
ਦੇਵਗੰਧਾਰੀ ੫ ॥ ਮਨ
ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਨਾਮੁ ਅਰਾਧਿਓ ॥ ਸੂਖ ਸਹਜ ਆਨੰਦ ਮੰਗਲ ਰਸ ਜੀਵਨ ਕਾ ਮੂਲੁ ਬਾਧਿਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
دیۄگنّدھاریِ ੫॥
من گُر مِلِ نامُ ارادھِئو ॥
سوُکھ سہج آننّد منّگل رس جیِۄن کا موُلُ بادھِئو ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
اداہو۔ ریاض کرؤ۔ سکوھ سہج ۔ روحانی واخلاقی سکون کا آرام ۔ منگل۔ خوشی۔ مول۔ بنیاد۔ بادھیو۔ بادھا (1) رہاؤ۔
اے دل ۔ جس نے کی الہٰی نام کی ریاض اسے روحانی سکون حاصل ہوا مرشد کے ملاپ سے اس نے روحانی سکون کا لطف اُٹھائیا۔ اور خوشیوں بھری زندگی کی بنیاد ڈالی (1) رہاؤ۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਅਪੁਨਾ ਦਾਸੁ ਕੀਨੋ ਕਾਟੇ ਮਾਇਆ ਫਾਧਿਓ ॥ ਭਾਉ ਭਗਤਿ ਗਾਇ ਗੁਣ ਗੋਬਿਦ ਜਮ ਕਾ
ਮਾਰਗੁ ਸਾਧਿਓ ॥੧॥
کرِ کِرپا اپُنا داسُ کیِنو کاٹے مائِیا پھادھِئو ॥
بھاءُ بھگتِ گاءِ گُنھ گوبِد جم کا مارگُ سادھِئو ॥੧॥
لفظی معنی:
داس۔ خادم۔ غلام۔ پھادھیو۔ پھندہ۔ بھاؤ۔ پریم پیار۔ سادہو ۔ فتح پائی (1)
خدا نے اپنی کرم و عنایت اپنا خادم بنائیا دنیاوی دولت کے پھندے کاٹ ڈالے ۔ اس کے پیار اور الہٰی پریم سے حمدوثناہ سے روحانی موت کے راستے پر فتح حاصل کی (1)
ਭਇਓ ਅਨੁਗ੍ਰਹੁ ਮਿਟਿਓ ਮੋਰਚਾ ਅਮੋਲ ਪਦਾਰਥੁ ਲਾਧਿਓ ॥ ਬਲਿਹਾਰੈ ਨਾਨਕ ਲਖ ਬੇਰਾ ਮੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਅਗਮ ਅਗਾਧਿਓ ॥੨॥੧੩॥
بھئِئو انُگ٘رہُ مِٹِئو مورچا امول پدارتھُ لادھِئو ॥
بلِہارےَ نانک لکھ بیرا میرے ٹھاکُر اگم اگادھِئو ॥੨॥੧੩॥
لفظی معنی:
انگریہہ۔ کرم و عنایت ہوئی ۔ مورچا۔جنگال ۔زنگ ۔ لادھیو ۔ حاصل ہوا۔ ۔ امول پدارتھ ۔ بیش قیمت نعمتیں بیرا۔ داری ۔ اگم ۔ا نسانی رسائی سے بلند ۔ اگادھیو ۔ جسکا ۔ اندازہ نہ ہو سکے ۔
ترجمہ:
اے انسان جس پر الہٰی رحمت کی بارش ہوئی اُسکی بدیوں اور برائیوں سے زندگی پر لگی ہوئی رنگ اور دھبے مٹے اسے الہٰی نعمت الہٰی نام حاصل ہوا۔ اے نانک۔ میں لاکھوں بار قربان ہوں اس خدا وند کریم پر جو انسانی عقل و شعور اور رسائی سے بعدی ہے اور بیشمار اوصاف کا مالک ہے ۔