ਤੁਧੁ ਆਪੇ ਸਿਸਟਿ ਸਿਰਜੀਆ ਆਪੇ ਫੁਨਿ ਗੋਈ ॥ ਸਭੁ ਇਕੋ ਸਬਦੁ
ਵਰਤਦਾ ਜੋ ਕਰੇ ਸੁ ਹੋਈ ॥
تُدھُ آپے سِسٹِ سِرجیِیا آپے پھُنِ گوئیِ ॥
سبھُ اِکو سبدُ ۄرتدا جو کرے سُ ہوئیِ ॥
ترجمہ:
آپ نے خود دنیا بنائی ہے اور آپ خود ہی اسے آخر میں تباہ کریں گے۔
ایک الہی کلام ہر جگہ پھیل رہا ہے۔ جو کچھ وہ کرتا ہے وہ ہوتا ہے۔
ਵਡਿਆਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦੇਇ ਪ੍ਰਭੁ ਹਰਿ ਪਾਵੈ ਸੋਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਨਕ ਆਰਾਧਿਆ
ਸਭਿ ਆਖਹੁ ਧੰਨੁ ਧੰਨੁ ਧੰਨੁ ਗੁਰੁ ਸੋਈ ॥੨੯॥੧॥ ਸੁਧੁ
ۄڈِیائیِ گُرمُکھِ دےءِ پ٘ربھُ ہرِ پاۄےَ سوئیِ ॥
گُرمُکھِ نانک آرادھِیا سبھِ آکھہُ دھنّنُ دھنّنُ دھنّنُ گُرُ سوئیِ ॥੨੯॥੧॥ سُدھُ
لفظی معنی:
کرن کارن سمرتھ ۔ کرنے اور سبب بنانے کی توفیق رکھتا ہے ۔ تجھ بن اور نہ کوئی ۔ تیرے بغیر کچھ بھی نہیں۔ سسٹ۔علام ۔جہاں۔دنیا۔ سرجیا۔ پیدا کیا۔ فن گوئی ۔ مٹاتا ہے ۔ سبد۔ فرمان ۔ حکم۔ سب۔ سارے ۔
ترجمہ:
خدا اس شخص کو جلال دیتا ہے جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اور پھر وہ شخص اس کا ادراک کرتا ہے۔
اے نانک ، لوگ گرو کی تعلیمات کے ذریعے محبت سے خدا کو یاد کرتے ہیں۔ اس لیے ہم سب کو بار بار کہنا چاہیے ، مبارک ہے وہ گرو۔ || 29 || 1 ||
ਰਾਗੁ ਸੋਰਠਿ ਬਾਣੀ ਭਗਤ ਕਬੀਰ ਜੀ ਕੀ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਬੁਤ ਪੂਜਿ ਪੂਜਿ ਹਿੰਦੂ ਮੂਏ ਤੁਰਕ ਮੂਏ ਸਿਰੁ ਨਾਈ ॥ ਓਇ ਲੇ ਜਾਰੇ ਓਇ ਲੇ ਗਾਡੇ ਤੇਰੀ ਗਤਿ ਦੁਹੂ ਨ ਪਾਈ ॥
੧॥
راگُ سورٹھِ بانھیِ بھگت کبیِر جیِ کیِ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
بُت پوُجِ پوُجِ ہِنّدوُ موُۓ تُرک موُۓ سِرُ نائیِ ॥
اوءِ لے جارے اوءِ لے گاڈے تیریِ گتِ دُہوُ ن پائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سر نائی سجدہ کرتے ۔ جارے ۔ جلائے ۔ گاڑے ۔ دبائے ۔ گت ۔ حالت۔ روحانیت کی سمجھ ۔ حقیقت (1)
ترجمہ:
ہندو بتوں اور مسلمانوں سر جھکاتے ہوئے پوجا کرتے ہوئے روحانی طور پر تباہ ہو رہے ہیں (یقین ہے کہ خدا صرف وہاں موجود ہے)۔
ہندو اپنے مردہ کو جلا دیتے ہیں جبکہ مسلمان ان کی تدفین کرتے ہیں۔ تاہم ، اے خدا دونوں نے تمہاری حقیقی حالت کو نہیں سمجھا۔
ਮਨ ਰੇ ਸੰਸਾਰੁ ਅੰਧ ਗਹੇਰਾ ॥ ਚਹੁ ਦਿਸ ਪਸਰਿਓ ਹੈ ਜਮ ਜੇਵਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
من رے سنّسارُ انّدھ گہیرا ॥
چہُ دِس پسرِئو ہےَ جم جیۄرا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ترجمہ:
اے میرے ذہن ، جہالت کی وجہ سے ، یہ دنیا ایک گہرے سیاہ گڑھے کی طرح ہے ،
اور موت کا جال ہر جگہ غالب ہے۔
ਕਬਿਤ ਪੜੇ ਪੜਿ
ਕਬਿਤਾ ਮੂਏ ਕਪੜ ਕੇਦਾਰੈ ਜਾਈ ॥ ਜਟਾ ਧਾਰਿ ਧਾਰਿ ਜੋਗੀ ਮੂਏ ਤੇਰੀ ਗਤਿ ਇਨਹਿ ਨ ਪਾਈ ॥੨॥
کبِت پڑے پڑِ کبِتا موُۓ کپڑ کیدارےَ جائیِ ॥
جٹا دھارِ دھارِ جوگیِ موُۓ تیریِ گتِ اِنہِ ن پائیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
انھ گییرا۔ اندھی گہری کھڈیا کھائی۔ جم جیور۔ موت کا پھندہ۔ رہاؤ۔ کیت ۔ کوسی۔ کپڑ۔ کاپڑیے بھیکھ والے ۔ سادہو ۔ فقیر (2)
ترجمہ:
شاعروں نے نظمیں گانے کی انا اور روحانیوں کو کیدار ناتھ جیسے مقدس مقامات پر جانے کی انا میں روحانی طور پر تباہ کر دیا ہے۔
یوگی روحانی طور پر مرے ہوئے بال اگاتے ہوئے مر چکے ہیں۔ اے خدا ، یہاں تک کہ وہ تمہارے طریقے نہیں سمجھ پائے ہیں۔ || 2 ||
ਦਰਬੁ
ਸੰਚਿ ਸੰਚਿ ਰਾਜੇ ਮੂਏ ਗਡਿ ਲੇ ਕੰਚਨ ਭਾਰੀ ॥ ਬੇਦ ਪੜੇ ਪੜਿ ਪੰਡਿਤ ਮੂਏ ਰੂਪੁ ਦੇਖਿ ਦੇਖਿ ਨਾਰੀ ॥੩॥
دربُ سنّچِ سنّچِ راجے موُۓ گڈِ لے کنّچن بھاریِ ॥
بید پڑے پڑِ پنّڈِت موُۓ روُپُ دیکھِ دیکھِ ناریِ ॥੩॥
لفظی معنی:
درب ۔ دؤلت۔ سچ ۔ اکھٹی کرکے ۔ سگڑ کچن بھاری ۔ سوہنے کے بھاری گڑھے دباکے ۔ روپ۔ خوبصورت (3)
ترجمہ:
بادشاہوں نے اپنی زندگی برباد کی اور دولت اکٹھی کرتے ہوئے اور سونے کے بھاری بوجھ کو زیر زمین دفن کرتے ہوئے مر گئے۔
پنڈت وید جیسے صحیفے پڑھنے کی انا میں خود کو تباہ کرتے ہیں اور عورتیں اپنی خوبصورتی کو دیکھ کر اپنی زندگی برباد کرتی ہیں۔ || 3 ||
ਰਾਮ
ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਸਭੈ ਬਿਗੂਤੇ ਦੇਖਹੁ ਨਿਰਖਿ ਸਰੀਰਾ ॥ ਹਰਿ ਕੇ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਕਿਨਿ ਗਤਿ ਪਾਈ ਕਹਿ ਉਪਦੇਸੁ ਕਬੀਰਾ
॥੪॥੧॥
رام نام بِنُ سبھےَ بِگوُتے دیکھہُ نِرکھِ سریِرا ॥
ہرِ کے نام بِنُ کِنِ گتِ پائیِ کہِ اُپدیسُ کبیِرا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
وگوئے ۔ خوآر ہوئے ۔ نرخ۔ نتیجہ ناکل کر۔ اپدیسش ۔ واعظ ۔نصیحت۔
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، اپنے ذہنوں کو دیکھو اور اپنے لیے جان لو کہ ہر کوئی خدا کے نام پر غور کیے بغیر روحانی طور پر تباہ ہو رہا ہے۔
کبیر یہ وعظ کہتا ہے کہ کوئی بھی خدا کے نام پر غور کیے بغیر زندگی گزارنے اور برائیوں سے آزادی کا راستہ نہیں ڈھونڈتا۔ || 4 || 1 ||
ਜਬ ਜਰੀਐ ਤਬ ਹੋਇ ਭਸਮ ਤਨੁ ਰਹੈ ਕਿਰਮ ਦਲ ਖਾਈ ॥ ਕਾਚੀ ਗਾਗਰਿ ਨੀਰੁ ਪਰਤੁ ਹੈ ਇਆ
ਤਨ ਕੀ ਇਹੈ ਬਡਾਈ ॥੧॥
جب جریِئےَ تب ہوءِ بھسم تنُ رہےَ کِرم دل کھائیِ ॥
کاچیِ گاگرِ نیِرُ پرتُ ہےَ اِیا تن کیِ اِہےَ بڈائیِ ॥੧॥
ترجمہ:
اگر میت کو جلا د یا جائے تو وہ راکھ ہو جاتی ہے۔ اگر دفن کیا جائے تو اسے کیڑے کی فوج کھا جاتی ہے۔
جب پانی کو بغیر پکی ہوئی مٹی کے گھڑے میں ڈالا جاتا ہے تو یہ گھل جاتا ہے اور گھڑے کی حیثیت سے اپنی اہمیت کھو دیتا ہے۔ اسی طرح انسانی جسم کی مختصر مدت کی شان ہے۔ || 1 ||
ਕਾਹੇ ਭਈਆ ਫਿਰਤੌ ਫੂਲਿਆ ਫੂਲਿਆ ॥ ਜਬ ਦਸ ਮਾਸ ਉਰਧ ਮੁਖ ਰਹਤਾ
ਸੋ ਦਿਨੁ ਕੈਸੇ ਭੂਲਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
کاہے بھئیِیا پھِرتوَ پھوُلِیا پھوُلِیا ॥
جب دس ماس اُردھ مُکھ رہتا سو دِنُ کیَسے بھوُلِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
جرلئے ۔جلتا ہے ۔ بھسم۔ راکھ ۔ کرم۔ کیڑے ۔ کاچی گاگر ۔ کچا گھڑا ۔ نیر۔ پانی ۔ وڈائی ۔ عظمت (!) دس ماس ۔ دس مہینے ۔ ادھ مکھ ۔ الٹے منہ () ہاؤ۔
ترجمہ:
اے میرے بھائی ، آپ انا کے ساتھ کیوں گھوم رہے ہیں؟
آپ ان دنوں کو کیوں بھول گئے ، جب دس ماہ تک آپ ماں کے پیٹ میں الٹا لٹکے رہے؟ || 1 || توقف ||
ਜਿਉ ਮਧੁ ਮਾਖੀ ਤਿਉ ਸਠੋਰਿ ਰਸੁ ਜੋਰਿ ਜੋਰਿ ਧਨੁ ਕੀਆ ॥ ਮਰਤੀ
ਬਾਰ ਲੇਹੁ ਲੇਹੁ ਕਰੀਐ ਭੂਤੁ ਰਹਨ ਕਿਉ ਦੀਆ ॥੨॥
جِءُ مدھُ ماکھیِ تِءُ سٹھورِ رسُ جورِ جورِ دھنُ کیِیا ॥
مرتیِ بار لیہُ لیہُ کریِئےَ بھوُتُ رہن کِءُ دیِیا ॥੨॥
لفظی معنی:
مدھ ماکھی ۔ شہد کی مکھی ۔ سٹھور رس۔ شہد اکھٹ اکرتی ہے ۔مرتی بار۔ بوقت ۔موت ۔ لیہو لیہو کر ییئے ۔ اے جاؤ۔ جا ؤ کرتے ہیں۔ بھوت۔ بدروح (2)
ترجمہ:
جس طرح شہد کی مکھی دوسروں کے لیے شہد اکٹھا کرتی ہے اسی طرح بے وقوف شخص دولت جمع کرتا ہے جو کہ مرنے کے بعد دوسرے کی ہوتی ہے۔
موت کے وقت ، سب کہتے ہیں: اس لاش کو فوری طور پر ٹھکانے لگائیں ، اس بھوت جیسے لاش کو یہاں کیوں رہنے دیا جائے؟ || 2 ||
ਦੇਹੁਰੀ ਲਉ ਬਰੀ ਨਾਰਿ ਸੰਗਿ ਭਈ ਆਗੈ ਸਜਨ ਸੁਹੇਲਾ
॥ ਮਰਘਟ ਲਉ ਸਭੁ ਲੋਗੁ ਕੁਟੰਬੁ ਭਇਓ ਆਗੈ ਹੰਸੁ ਅਕੇਲਾ ॥੩॥
دیہُریِ لءُ بریِ نارِ سنّگِ بھئیِ آگےَ سجن سُہیلا ॥
مرگھٹ لءُ سبھُ لوگُ کُٹنّبُ بھئِئو آگےَ ہنّسُ اکیلا ॥੩॥
لفظی معنی:
دیہری لیسو بری نار۔ گھر کے دہلیز تک شادی شدہ عورت ۔ سنگ ۔ ساتھ۔ سہج سہیلا۔ دوست رشتہ دار۔ مرگھٹ۔ شمشان گھاٹ یا قبرستان ۔ہنس۔ جیو (3)
ترجمہ:
اس کی بیوی میت کے ساتھ دہلیز تک اور دوست اور دیگر رشتہ دار میت کے ساتھ باہر آگے جاتے ہیں۔
خاندان اور دوست میت کے ساتھ شمشان گھاٹ پر جاتے ہیں ، لیکن روح تنہا چلتی ہے۔ || 3 ||
ਕਹਤੁ ਕਬੀਰ ਸੁਨਹੁ ਰੇ ਪ੍ਰਾਨੀ ਪਰੇ ਕਾਲ
ਗ੍ਰਸ ਕੂਆ ॥ ਝੂਠੀ ਮਾਇਆ ਆਪੁ ਬੰਧਾਇਆ ਜਿਉ ਨਲਨੀ ਭ੍ਰਮਿ ਸੂਆ ॥੪॥੨॥
کہتُ کبیِر سُنہُ رے پ٘رانیِ پرے کال گ٘رس کوُیا ॥
جھوُٹھیِ مائِیا آپُ بنّدھائِیا جِءُ نلنیِ بھ٘رمِ سوُیا ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
پرے کاس گرس کوآں۔موتکی گرف تمیں گوئیں میں ہو۔ جھوٹھی مائیا آپ بندھائیا۔ اپنے آپ کو جھوتی دنیاوی دولت کی گرفت میں بندھا رکھا ہے ۔ جیسے نلنی بھرم سوا۔ جیسے نلکی کے شبہ میں طوطا بندھا ہوتا ہے ۔
ترجمہ:
کبیر کہتا ہے ، سنو اے انسانوں: تمہیں موت نے پکڑ لیا ہے ، گویا تم کنویں میں گِر گئے ہو جو موت سے گھرا ہوا ہے۔
تم نے اپنے آپ کو جھوٹی دنیاوی دولت میں پھنسا دیا ہے ، جیسے جال میں پھنسے ہوئے طوطے کی طرح۔ || 4 || 2 ||
کلام کا مدعا ومقصد:
دنیاوی دولت کا فخر جھوٹا ہے جو کبھی ساتھ نہیں دیتی ۔بلکہ روحانی موت کا سبب بنتی ہے جیسے طوطاموت کے خوف سے قید ہوجاتا ہے ۔
ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ਸਭੈ ਮਤ
ਸੁਨਿ ਕੈ ਕਰੀ ਕਰਮ ਕੀ ਆਸਾ ॥ ਕਾਲ ਗ੍ਰਸਤ ਸਭ ਲੋਗ ਸਿਆਨੇ ਉਠਿ ਪੰਡਿਤ ਪੈ ਚਲੇ ਨਿਰਾਸਾ ॥੧॥
بید پُران سبھےَ مت سُنِ کےَ کریِ کرم کیِ آسا ॥
کال گ٘رست سبھ لوگ سِیانے اُٹھِ پنّڈِت پےَ چلے نِراسا ॥੧॥
لفظی معنی:
مت۔ سدھانت ۔ فلسفہ ۔ کرم۔ اعمال۔ آسا۔ اُمید ۔ سیانے ۔ دانشمند۔ کال گرست۔ موت کی گرفتمیں ۔ نراسا۔ نا اُمید۔ مایوس (1)
ترجمہ:
وہ تمام لوگ جنہوں نے ویدوں اور پرانوں کے فلسفے سننے کے بعد کچھ رسمی کام کر کے نجات پانے کی امید کی تھی ،
ایسے تمام عقلمند لوگ موت کے خوف میں پھنس گئے۔ یہاں تک کہ پنڈت مایوسی کی حالت میں اس دنیا سے چلے گئے۔ || 1 ||
ਮਨ ਰੇ
ਸਰਿਓ ਨ ਏਕੈ ਕਾਜਾ ॥ ਭਜਿਓ ਨ ਰਘੁਪਤਿ ਰਾਜਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
من رے سرِئو ن ایکےَ کاجا ॥
بھجِئو ن رگھُپتِ راجا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
کاجا۔ کام ۔ رگہپت راجہ ۔ خدا (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے ذہن ، تم نے صرف وہی کام مکمل نہیں کیا جو تمہیں دیا گیا تھا۔
کیونکہ آپ نے بادشاہ خدا پر غور نہیں کیا۔ || 1 || توقف ||
ਬਨ ਖੰਡ ਜਾਇ ਜੋਗੁ ਤਪੁ ਕੀਨੋ ਕੰਦ ਮੂਲੁ
ਚੁਨਿ ਖਾਇਆ ॥ ਨਾਦੀ ਬੇਦੀ ਸਬਦੀ ਮੋਨੀ ਜਮ ਕੇ ਪਟੈ ਲਿਖਾਇਆ ॥੨॥
بن کھنّڈ جاءِ جوگُ تپُ کیِنو کنّد موُلُ چُنِ کھائِیا ॥
نادیِ بیدیِ سبدیِ مونیِ جم کے پٹےَ لِکھائِیا ॥੨॥
لفظی معنی:
بن کھنڈ۔جنگل۔ کند مول۔ جنگلی پھل۔نادی ۔ جوگی ۔ وید ۔ دید کے مطابق چلنے والے ۔کرم کانڈی ۔ سبدی ۔ اواز ۔ الکھ وغیرہ کہنے والے ۔ موی ۔ خاومش رہنے والے ۔جم کے پٹے ۔موت کے حساب میں (2)
ترجمہ:
بہت سے لوگ جنگلات اور دیگر جگہوں پر گئے ، ہر قسم کے یوگا اور تپسیا کی اور صرف پھلوں اور جڑوں پر زندہ رہے۔
یوگی ، ویدک اسکالرز ، خدا کے لیے ایک لفظ کا نعرہ لگانے والے اور خاموش رہنے والے ، یہ سب موت کے آسیب کےلیکے میں رہے۔ || 2 ||
ਭਗਤਿ ਨਾਰਦੀ ਰਿਦੈ ਨ ਆਈ ਕਾਛਿ
ਕੂਛਿ ਤਨੁ ਦੀਨਾ ॥ ਰਾਗ ਰਾਗਨੀ ਡਿੰਭ ਹੋਇ ਬੈਠਾ ਉਨਿ ਹਰਿ ਪਹਿ ਕਿਆ ਲੀਨਾ ॥੩॥
بھگتِ ناردیِ رِدےَ ن آئیِ کاچھِ کوُچھِ تنُ دیِنا ॥
راگ راگنیِ ڈِنّبھ ہوءِ بیَٹھا اُنِ ہرِ پہِ کِیا لیِنا ॥੩॥
لفظی معنی:
بھگت ناردی ۔ الہٰی عشق ۔ نادر کے ۔ سدھانت یا فلسفے کی مطابق الہٰی پریم۔ کا چھ کوچ۔ ساز سنوار۔ تن۔جسم۔ ڈینھ ۔پاکھنڈ۔ فریب (3)
ترجمہ:
محبت بھری عبادت دل میں داخل نہیں ہوئی اور آپ نے اپنے جسم کو مختلف نشانوں سے سجا کر موت کے آسیب کے حوالے کر دیا۔
وہ شخص جس نے موسیقی کے مختلف انداز میں گانے گانے کے لیے ایک قسم کی منافقانہ دکان قائم کی ہے ، وہ خدا سے کیا حاصل کرسکتا ہے؟
ਪਰਿਓ ਕਾਲੁ ਸਭੈ ਜਗ ਊਪਰ ਮਾਹਿ ਲਿਖੇ ਭ੍ਰਮ ਗਿਆਨੀ ॥
پرِئو کالُ سبھےَ جگ اوُپر ماہِ لِکھے بھ٘رم گِیانیِ ॥
ترجمہ:
موت پوری دنیا پر منڈلا رہی ہے۔ نام نہاد مذہبی اسکالر بھی موت کے آسیب کی فہرست میں شامل ہیں۔