ਸੂਹੈ ਵੇਸਿ ਪਿਰੁ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਮਨਮੁਖਿ ਦਝਿ ਮੁਈ ਗਾਵਾਰਿ ॥
سوُہےَ ۄیسِ پِرُ کِنےَ ن پائِئو منمُکھِ دجھِ مُئیِ گاۄارِ ॥
ترجمہ:
دنیاوی دولت اور طاقت کی محبت میں مبتلا ہوکر کسی نے بھی شوہر (خدا) کو نہیں سمجھا ، ایسی غیر مہذب اپنے ذہن کی مرید دلہن (انسانی روح) روحانی طور پر مردہ ہو جاتی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਸੂਹਾ ਵੇਸੁ ਗਇਆ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਮਾਰਿ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਰਤਾ ਲਾਲੁ ਹੋਆ ਰਸਨਾ ਰਤੀ ਗੁਣ
ਸਾਰਿ ॥
ستِگُرِ مِلِئےَ سوُہا ۄیسُ گئِیا ہئُمےَ ۄِچہُ مارِ ॥
منُ تنُ رتا لالُ ہویا رسنا رتیِ گُنھ سارِ ॥
ترجمہ:
سچے مرشد سے ملنے پر ، جب کوئی اپنے اندر سے انا کو چھوڑ دیتا ہے ، تب دنیاوی دولت اور طاقت سے محبت ختم ہو جاتی ہے۔
جب دماغ اور جسم خدا کی شدید محبت سے لبریز ہو جاتا ہے ، تو زبان بھی خدا کی حمد گانے سے خدا کی محبت سے متاثر ہو جاتی ہے۔
ਸਦਾ ਸੋਹਾਗਣਿ ਸਬਦੁ ਮਨਿ ਭੈ ਭਾਇ ਕਰੇ ਸੀਗਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਕਰਮੀ ਮਹਲੁ ਪਾਇਆ ਪਿਰੁ ਰਾਖਿਆ
ਉਰ ਧਾਰਿ ॥੧॥
سدا سوہاگنھِ سبدُ منِ بھےَ بھاءِ کرے سیِگارُ ॥
نانک کرمیِ مہلُ پائِیا پِرُ راکھِیا اُر دھارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
صوجیئے ۔ اے دنایوی دولت سے متاثر سرخرو ۔ سوہا دیس ۔ سرخپوشی ۔ تا تھی ۔ پر ۔ خاوند۔ خدا ۔ وجھ موئی ۔ جل کر ۔مرگئی ۔ گاوار۔ جاہل۔ ہونمے ۔ خودی ۔ من تن۔ دل وجان ۔ رسنا۔ زبان۔ گن سار۔ اوصاف کی یادسے ۔ سبد من ۔ دلمیں کلام ۔ بھے بھائے ۔ خوف وادب و پیار سے ۔ سیگار۔ سجاوٹ ۔۔ آراستگی ۔ کرمی ۔ اعمال سے ۔ محلمنزل ۔ ٹھکانہ ۔ اردھار۔ دلمیں بسا کر ۔
ترجمہ:
وہ دلہن (انسانی روح) ہمیشہ کے لیے خوش قسمت ہے جس کے ذہن میں مرشد کا کلام ہے اور جو اپنے آپ کو خدا کی عقیدت والے خوف سے مزین کرتی ہے۔
نانک ، خدا کے فضل سے ، اس نے اسے پہچان لیا ہے اور اسے اپنے دل میں بسا لیا ہے۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਮੁੰਧੇ ਸੂਹਾ ਪਰਹਰਹੁ ਲਾਲੁ ਕਰਹੁ ਸੀਗਾਰੁ ॥ ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਵੀਸਰੈ ਗੁਰ ਸਬਦੀ
ਵੀਚਾਰੁ ॥
مਃ੩॥
مُنّدھے سوُہا پرہرہُ لالُ کرہُ سیِگارُ ॥
آۄنھ جانھا ۄیِسرےَ گُر سبدیِ ۄیِچارُ ॥
ترجمہ:
اے دلہن (انسانی روح) ، دنیاوی پرکششیوں سے محبت کو ترک کر اور اپنے آپ کو خدا کے نام کی گہری محبت سے مزین کر۔
مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کے نام کو یاد کریں ، آپ کی پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو جائے گا۔
ਮੁੰਧ ਸੁਹਾਵੀ ਸੋਹਣੀ ਜਿਸੁ ਘਰਿ ਸਹਜਿ ਭਤਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾ ਧਨ ਰਾਵੀਐ ਰਾਵੇ ਰਾਵਣਹਾਰੁ ॥੨॥
مُنّدھ سُہاۄیِ سوہنھیِ جِسُ گھرِ سہجِ بھتارُ ॥
نانک سا دھن راۄیِئےَ راۄے راۄنھہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
مندھے ۔ اے عورت۔ سوہا ۔ سرک۔ مراد دنایوی دولت۔ یا نعتموں کی محبت۔ پرہر۔ چھوڑ دے ۔ لال ۔ حقیقت۔ سیگار۔ آراستہ ۔ وسرے ۔ ختم ہو۔ گر سبدی ۔ کلام رمشد۔ وچار۔ سمجھیئے سے ۔ مندرھ سہاوی سہونی ۔ وہ عورت اچھی لگتی ہے مراد وہ انسان سائستہ ہے ۔ جس گھر سہج بھتار جس کے دل میںپر سکون خدا بستا ہے ۔ راوے ۔ وقار یا قدر پاتا ہے ۔ رادنہار۔ جسمیں قدر پانے کی توفیق ہے اس سے ۔
ترجمہ:
وہ دلہن (انسانی روح) خوبصورت اور پرکشش لگتی ہے جو شوہر (خدا) کے اپنے دل میں بسنے کا احساس کرتی ہے۔
اے نانک ، پرجوش دلہن (انسانی روح) محبوب خدا کی صحبت سے لطف اندوز ہوتی ہے۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਮੋਹੁ ਕੂੜੁ ਕੁਟੰਬੁ ਹੈ ਮਨਮੁਖੁ ਮੁਗਧੁ ਰਤਾ ॥ ਹਉਮੈ ਮੇਰਾ ਕਰਿ ਮੁਏ ਕਿਛੁ ਸਾਥਿ ਨ ਲਿਤਾ ॥
پئُڑیِ ॥
موہُ کوُڑُ کُٹنّبُ ہےَ منمُکھُ مُگدھُ رتا ॥
ہئُمےَ میرا کرِ مُۓ کِچھُ ساتھِ ن لِتا ॥
ترجمہ:
خاندان (پریوار) کے ساتھ لگاؤ جھوٹا ہے ، پھر بھی نادان اپنے ذہن کا مرید شخص اس میں مگن ہے۔
غرور اور اپنے ذہن کی مریدی کرتے ہوئے ، وہ یہاں تکلیف برداشت کرتے ہیں اور آخر میں اپنے ساتھ کچھ نہیں لے جاتے ہیں۔
ਸਿਰ ਉਪਰਿ
ਜਮਕਾਲੁ ਨ ਸੁਝਈ ਦੂਜੈ ਭਰਮਿਤਾ ॥ ਫਿਰਿ ਵੇਲਾ ਹਥਿ ਨ ਆਵਈ ਜਮਕਾਲਿ ਵਸਿ ਕਿਤਾ ॥ ਜੇਹਾ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿ
ਪਾਇਓਨੁ ਸੇ ਕਰਮ ਕਮਿਤਾ ॥੫॥
سِر اُپرِ جمکالُ ن سُجھئیِ دوُجےَ بھرمِتا ॥
پھِرِ ۄیلا ہتھِ ن آۄئیِ جمکالِ ۄسِ کِتا ॥
جیہا دھُرِ لِکھِ پائِئونُ سے کرم کمِتا ॥੫॥
لفظی معنی:
کور۔ جھوٹا۔ کٹب۔ قبیلہ ۔خادنا۔ مگدھ ۔ جاہل۔ بیوقوف۔ رتا۔ محو۔جمکال۔ موت ۔ بھرمتا۔ بھٹکتا ہے ۔ دیلا۔ وقت۔ وس ۔ زیر ۔جیہا۔ جیسا۔ دھر لکھ پائیا۔ جیسا کہ الہٰی حضور سے اعمالنامے میں تحریر ہے ۔ کرم گمتا۔ اعمال کئے ہیں۔
ترجمہ:
دنیاوی دولت اور طاقت کی محبت میں مبتلا ہوکر انہیں یہ احساس تک نہیں کہ موت ان کے سر پر منڈلا رہی ہے۔
ایک بار جب موت کا آسیب انہیں پکڑ لیتا ہے ، تو انہیں یہ کھویا ہوا موقع واپس نہیں ملتا۔
وہ اپنے پہلے سے مقرر کردہ تقدیر کے مطابق اعمال انجام دیتے ہیں۔ || 5 ||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸਤੀਆ ਏਹਿ ਨ ਆਖੀਅਨਿ ਜੋ ਮੜਿਆ ਲਗਿ ਜਲੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥
ਨਾਨਕ ਸਤੀਆ ਜਾਣੀਅਨ੍ਹ੍ਹਿ ਜਿ ਬਿਰਹੇ ਚੋਟ ਮਰੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥੧॥
سلوکُ مਃ੩॥
ستیِیا ایہِ ن آکھیِئنِ جو مڑِیا لگِ جلنّن٘ہ٘ہِ ॥
نانک ستیِیا جانھیِئن٘ہ٘ہِ جِ بِرہے چوٹ مرنّن٘ہ٘ہِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ستیا۔ وہ عورت جو خاوند کی موت کے وقت اس کے ساتھ جل جاتی ہے ۔ ایہہ نہ آکھین ۔ وہ نہیں کہلاتیں۔ مڑیا لگ جلن۔ جو شمشان میں خاوند کے ساتھ جل جاتی ہین۔ ستیا جانیں۔ ستی اسے سمجھا جائے ۔ برہے چوت۔ جو جدائی کے صدمے سے ۔
ترجمہ:
وہ عورتیں جو اپنے مردہ شوہروں کے ساتھ خود کو جلا دیتی ہیں انہیں ستی (حقیقی بیویاں) نہیں کہا جاتا۔
نانک ، صرف وہی ستی (حقیقی بیویوں) کے نام سے جانی جاتی ہیں جو اپنے شوہروں سے علیحدگی کے صدمے سے مر جاتی ہیں۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਭੀ ਸੋ ਸਤੀਆ ਜਾਣੀਅਨਿ ਸੀਲ ਸੰਤੋਖਿ
ਰਹੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਸੇਵਨਿ ਸਾਈ ਆਪਣਾ ਨਿਤ ਉਠਿ ਸੰਮ੍ਹ੍ਹਾਲੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥੨॥
مਃ੩॥
بھیِ سو ستیِیا جانھیِئنِ سیِل سنّتوکھِ رہنّن٘ہ٘ہِ ॥
سیۄنِ سائیِ آپنھا نِت اُٹھِ سنّم٘ہ٘ہالنّن٘ہ٘ہِ ॥੨॥
لفظی معنی:
بھی سو۔ انکو بھی ۔ ستیا ۔ ستی ۔ جانیئن ۔ سمجھو ۔ سیل۔ شریف۔ نیک۔ سنتوکھ ۔ صبر میں ۔ صابر سیون۔ خدمت کریں۔ نت۔ اُٹھ سمالین ۔ ہر روز اُٹھکر یاد کریں۔
ترجمہ:
ان خواتین کو بھی ستی (حقیقی بیویوں) کے نام سے جانا جانا چاہیے ، جو حیا اور اطمینان کی زندگی گزارتی ہیں اور خدا کی مرضی کو قبول کرتی ہیں ،
وہ ہمیشہ اپنے مالک خدا کی عبادت کرتے ہیں ، اور اسے اپنا روزانہ کا فرض سمجھتی ہیں۔ || 2 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਕੰਤਾ ਨਾਲਿ ਮਹੇਲੀਆ ਸੇਤੀ ਅਗਿ
ਜਲਾਹਿ ॥ ਜੇ ਜਾਣਹਿ ਪਿਰੁ ਆਪਣਾ ਤਾ ਤਨਿ ਦੁਖ ਸਹਾਹਿ ॥
مਃ੩॥
کنّتا نالِ مہیلیِیا سیتیِ اگِ جلاہِ ॥
جے جانھہِ پِرُ آپنھا تا تنِ دُکھ سہاہِ ॥
ترجمہ:
وہ عورتیں جو اپنے شوہروں کی دوران حیات خدمت کرتی ہیں اور آگ مراد دنیاوی خوشی غمی میں ان کے ساتھ شریک ہوتی ہیں وہ حقیقی ستی ہیں۔
وہ جسمانی درد برداشت کرتی ہیں کیونکہ وہ جانتی ہیں اور اپنے شوہروں سے حقیقی محبت کرتی ہیں۔
ਨਾਨਕ ਕੰਤ ਨ ਜਾਣਨੀ ਸੇ ਕਿਉ ਅਗਿ ਜਲਾਹਿ
॥ ਭਾਵੈ ਜੀਵਉ ਕੈ ਮਰਉ ਦੂਰਹੁ ਹੀ ਭਜਿ ਜਾਹਿ ॥੩॥
نانک کنّت ن جانھنیِ سے کِءُ اگِ جلاہِ ॥
بھاۄےَ جیِۄءُ کےَ مرءُ دوُرہُ ہیِ بھجِ جاہِ ॥੩॥
لفظی معنی:
کتنا ۔ خاوندوں ۔ مہیلیا۔ بیویاں۔ سیتی اگ جلا ہے ۔ عذاب بردشات کرتی ہیں مراد عذاب و آسائش میں ساتھ دیتی ہیں۔ بھاوے ۔ چاہے ۔
ترجمہ:
اے نانک ، جو اپنے شوہروں کو اپنا حقیقی مالک نہیں سمجھتے ، وہ ان کے ساتھ اذیت سے کیوں گزریں؟
چاہے ان کے شوہر خوشی میں ہوں یا درد میں ، وہ ان سے دور رہتی ہیں۔ || 3 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਤੁਧੁ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਨਾਲਿ ਉਪਾਇਆ ਲੇਖੁ ਕਰਤੈ
ਲਿਖਿਆ ॥ ਨਾਵੈ ਜੇਵਡ ਹੋਰ ਦਾਤਿ ਨਾਹੀ ਤਿਸੁ ਰੂਪੁ ਨ ਰਿਖਿਆ ॥
پئُڑیِ ॥
تُدھُ دُکھُ سُکھُ نالِ اُپائِیا لیکھُ کرتےَ لِکھِیا ॥
ناۄےَ جیۄڈ ہور داتِ ناہیِ تِسُ روُپُ ن رِکھِیا ॥
ترجمہ:
اے خالقِ خدا! مخلوقات کو پیدا کرنے کے بعد ، آپ نے خوشی اور غمی پیدا کی اور ان کے مقدر میں یہ لکھ دیا۔
خدا، جس کی کوئی خاص شکل یا صورت نہیں ہے ، اس کے نام سے بہتر کوئی تحفہ نہیں ہے۔
ਨਾਮੁ ਅਖੁਟੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨਿ
ਵਸਿਆ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਨਾਮੁ ਦੇਵਸੀ ਫਿਰਿ ਲੇਖੁ ਨ ਲਿਖਿਆ ॥ ਸੇਵਕ ਭਾਇ ਸੇ ਜਨ ਮਿਲੇ ਜਿਨ ਹਰਿ ਜਪੁ
ਜਪਿਆ ॥੬॥
نامُ اکھُٹُ نِدھانُ ہےَ گُرمُکھِ منِ ۄسِیا ॥
کرِ کِرپا نامُ دیۄسیِ پھِرِ لیکھُ ن لِکھِیا ॥
سیۄک بھاءِ سے جن مِلے جِن ہرِ جپُ جپِیا ॥੬॥
لفظی معنی:
دکھ سکھ ۔ عذا ب و آسائش۔ نال۔ مراد جب عالم۔ اور مخلوقات پیدا کی تو ساتھ ہی عذاب و آسائش پیدا کیا ۔ لیکھ ۔ تحریر۔ حساب۔ ناوے ۔ سچ وحقیقت الہٰی نام۔ دات۔ نعمت۔ روپ نہ رکھیا۔ شکل و صورت اکھٹ ۔ کمنہ ہونے والا ۔ ندھان ۔ خزانہ ۔ من بسیا۔ دلمیں۔ لیکھ نہ لکھیا۔ حساب ہیںہوتا ۔ سیوک ۔ بھائے ۔ خدمتانہ روئے سے ۔ اسے جن ۔ وہ انسان ۔ جن ہر جپ ۔ جپیا۔ جو بندگی خدا کی کرتے ہیں۔
ترجمہ:
خدا کا نام ایک لازوال خزانہ ہے۔ یہ ان لوگوں کے ذہن میں بستا ہے جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں۔
رحمت عطا کرتے ہوئے ، جسے خدا نعمت دیتا ہے ، پھر اس کے اچھے یا برے اعمال کا کوئی حساب نہیں لکھا جاتا۔
صرف وہی لوگ خدا کا ادراک کرتے ہیں ، جو عاجز رہتے ہیں اور اسے یاد کرتے ہیں۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੨ ॥ ਜਿਨੀ ਚਲਣੁ ਜਾਣਿਆ ਸੇ ਕਿਉ ਕਰਹਿ ਵਿਥਾਰ ॥ ਚਲਣ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣਨੀ
ਕਾਜ ਸਵਾਰਣਹਾਰ ॥੧॥
سلوکُ مਃ੨॥
جِنیِ چلنھُ جانھِیا سے کِءُ کرہِ ۄِتھار ॥
چلنھ سار ن جانھنیِ کاج سۄارنھہار ॥੧॥
لفظی معنی:
چلن ۔ موت۔ اس دنیا سے رخصت ہونا ۔ دھار۔ پھیلاو ۔ سار ۔ خبر۔ سمجھ ۔ کاج ۔ کام۔ سوارنہار۔ درست کرنا۔
ترجمہ:
جن لوگوں کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ انہیں اس دنیا سے رخصت ہونا ہے ، وہ بہت زیادہ دنیاوی معاملات میں مشغول نہیں ہوتے۔
جو لوگ دنیاوی کاموں کو حل کرنے میں مصروف رہتے ہیں ، وہ اس دنیا کو چھوڑنے کے بارے میں سوچتے تک نہیں۔ || 1 ||
ਮਃ ੨ ॥ ਰਾਤਿ ਕਾਰਣਿ ਧਨੁ ਸੰਚੀਐ ਭਲਕੇ ਚਲਣੁ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਲਿ ਨ ਚਲਈ
ਫਿਰਿ ਪਛੁਤਾਵਾ ਹੋਇ ॥੨॥
مਃ੨॥
راتِ کارنھِ دھنُ سنّچیِئےَ بھلکے چلنھُ ہوءِ ॥
نانک نالِ ن چلئیِ پھِرِ پچھُتاۄا ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
رات۔ زندگی گذارنے کے لئے ۔ زندگی کو ایک رات سے تشبیح دی گئی۔ دھن ۔ دولت۔ سرامیہ۔ سنچیئے ۔ اکھٹا کیا جات اہے ۔ بھلکے ۔ اگلے دن۔ چلن ۔ موت۔ رخصتگی ۔ نال۔ساتھ ۔
ترجمہ:
اگر ہم ایک رات (مختصر قیام) کے لیے دنیاوی دولت جمع کرتے ہیں اور اگلے دن (جلد) روانہ ہونا ہے ،
اے نانک ، ہمیں افسوس ہوگا کیونکہ جمع شدہ دنیاوی دولت ہمارے ساتھ نہیں چل سکتی۔ || 2 ||
ਮਃ ੨ ॥ ਬਧਾ ਚਟੀ ਜੋ ਭਰੇ ਨਾ ਗੁਣੁ ਨਾ ਉਪਕਾਰੁ ॥ ਸੇਤੀ ਖੁਸੀ ਸਵਾਰੀਐ ਨਾਨਕ
ਕਾਰਜੁ ਸਾਰੁ ॥੩॥
مਃ੨॥
بدھا چٹیِ جو بھرے نا گُنھُ نا اُپکارُ ॥
سیتیِ کھُسیِ سۄاریِئےَ نانک کارجُ سارُ ॥੩॥
لفظی معنی:
بدھا۔ مجبور۔ چٹی ۔ سزا۔ گن ۔ فائدہ ۔ اپکار۔ نہ کسی دوسرے کا فائدہ ۔ سیتی خوشی۔ جو خوشی سے ۔ سواریئے ۔ درست کام کریں ۔ کارج سار۔ اچھا کام ۔
ترجمہ:
اگر کوئی دباؤ میں آکر کوئی کام کرتا ہے تو وہ کام کسی کے لیے بھلائی نہیں لاتا۔
اے نانک ، صرف اس کام کو پورا سمجھو ، جو کسی کی اپنی مرضی سے ہوتا ہے۔ || 3 ||
ਮਃ ੨ ॥ ਮਨਹਠਿ ਤਰਫ ਨ ਜਿਪਈ ਜੇ ਬਹੁਤਾ ਘਾਲੇ ॥ ਤਰਫ ਜਿਣੈ ਸਤ ਭਾਉ ਦੇ ਜਨ
ਨਾਨਕ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰੇ ॥੪॥
مਃ੨॥
منہٹھِ ترپھ ن جِپئیِ جے بہُتا گھالے ॥
ترپھ جِنھےَ ست بھاءُ دے جن نانک سبدُ ۄیِچارے ॥੪॥
لفظی معنی:
من ہٹھ ۔ دلی ۔ ضد۔ طرف۔ دھڑا۔ پارٹی۔ جپی ۔ جیت ۔ فتح۔ جے بہتا گھالے ۔ خواہ کتنی محنت و مشقت کیوں نہ کرے ۔ جنے ۔ جیتتی ہے ۔ ست بھاؤ۔ سچے پیار ۔نیک نیت سے ۔ سبد وچارے ۔کلام سمجھنے سے ۔
ترجمہ:
ضدی ذہنیت سے خدا کی مرضی پر فتح نہیں پائی جا سکتی ، چاہے کوئی کتنی ہی کوشش کرے۔
اے عقیدت مند نانک! خدا کو سچی محبت پیش کرکے اور مرشد کی تعلیمات پر غور کرکے جیتا جاتا ہے(مراد خدا کو راضی کیا جا سکتا ہے) ـ || 4 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਕਰਤੈ ਕਾਰਣੁ ਜਿਨਿ ਕੀਆ ਸੋ ਜਾਣੈ ਸੋਈ ॥ ਆਪੇ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਈਅਨੁ ਆਪੇ ਫੁਨਿ ਗੋਈ ॥
پئُڑیِ ॥
کرتےَ کارنھُ جِنِ کیِیا سو جانھےَ سوئیِ ॥
آپے س٘رِسٹِ اُپائیِئنُ آپے پھُنِ گوئیِ ॥
ترجمہ:
وہ خالق جس نے دنیا بنائی وہ اکیلے جانتا ہے ، اسے کیسے پالنا ہے۔
اس نے خود کائنات کو پیدا کیا ہے ، اور وہ خود اسے بعد میں فناہ کرے گا۔