Urdu-Page-342

Page 342
ਬੰਦਕ ਹੋਇ ਬੰਧ ਸੁਧਿ ਲਹੈ ੨੯
bandak ho-ay banDh suDh lahai. ||29||
If you turn your thoughts to the Lord, the Lord will take care of you like a relative. ||29||
    بنّدک  ہوءِ   بنّدھ  سُدھِ  لہے
بندسبدھ ۔ بند بندش ۔ غلامی ۔ سدھ۔ سمجھ ۔ ہوش دانش ایسے لیتا ہے ۔
۔ غلام یا خادم ہونے سے خدمت کا پتہ چلتا ہے اور رشتہ داروں کی طرح خبرداری کرتا ہے ۔ 


ਭਭਾ ਭੇਦਹਿ ਭੇਦ ਮਿਲਾਵਾ 
bhabhaa bhaydeh bhayd milaavaa.
BHABHA: When doubt is pierced, union is achieved.
    بھبھا  بھیدہِ   بھید  مِلاۄا  
 
بھید۔ راز۔ بھؤ۔ خوف
جب انسان الہٰی جدائی کے راز کو ختم کرکے خدا سے ملاپ کرتا ہے


ਅਬ ਭਉ ਭਾਨਿ ਭਰੋਸਉ ਆਵਾ 
ab bha-o bhaan bharosa-o aavaa.
I have shattered my fear, and now I have come to have faith.
    اب  بھءُ   بھانِ  بھروسءُ  آۄا  
 
 بھان۔ مٹاکے ۔ بھرؤسا۔ یقین ۔ آوا۔ ہوا۔ جو باہر ۔ظاہر ۔
تو خوف مٹ کر یقین اور بھرؤسے میں بدل جاتا ہے  


ਜੋ ਬਾਹਰਿ ਸੋ ਭੀਤਰਿ ਜਾਨਿਆ 
jo baahar so bheetar jaani-aa.
I thought that He was outside of me, but now I know that He is within me.
    جو  باہرِ   سو  بھیِترِ  جانِیا   
  سوبھیتر۔ وہی اندر۔ جانیا۔ سمجھیا۔ معلوم ہوا۔
۔ خدا جو سارے عالم میں بستا ہے اسے اپنے اندر بسنے کا راز معلوم ہو جاتا ہے


ਭਇਆ ਭੇਦੁ ਭੂਪਤਿ ਪਹਿਚਾਨਿਆ ੩੦
bha-i-aa bhayd bhoopat pehchaani-aa. ||30||
When I came to understand this mystery, then I recognized the Lord. ||30||
  بھئِیا  بھیدُ   بھوُپتِ  پہِچانِیا
بھئیا۔ بھید ۔ جب راز افشاں ہو گیا۔ معلوم ہو گیا۔ پھوپت۔ مارک ۔ عالم ۔ پہچانیا۔ پہچان ہوگئی ۔ 
اور یقین اور بھرؤسا ہو جاتا ہے ۔ جب اور جوں جوں یہ راز افشا ہوتا جاتا ہے وہ خدا سے شراکت بنا لیتا ہے ۔ 


ਮਮਾ ਮੂਲ ਗਹਿਆ ਮਨੁ ਮਾਨੈ 
mamaa mool gahi-aa man maanai.
MAMMA: Clinging to the source, the mind is satisfied.
    مما  موُل   گہِیا  منُ  مانےَ  
مول، بنیاد۔ گہیا۔ پکڑنا ماننا۔
اگر تمام عالم کی بنیاد تمام عالم کو پیدا کرنے والے خدا کو دل میں بسالیں تودل کی بھٹکن ختم ہو جاتی ہے ۔ 


ਮਰਮੀ ਹੋਇ ਸੁ ਮਨ ਕਉ ਜਾਨੈ 
marmee ho-ay so man ka-o jaanai.
One who knows this mystery understands his own mind.
    مرمیِ  ہوءِ   سُ  من  کءُ   جانےَ  
مرمی۔ راز دان۔ من مانے دل کو یقین آتا ہے ۔ سووہ من کوؤ جانے ۔ اسے م ن کے حالات کے بابت واقفیت ہو جاتی ہے ۔
دل اسے تسلیم کر لیتا ہے ۔ اس کا راز دان ہونے سے ہی اسے دل کے حالات کی سمجھ  آتی ہے ۔ 


ਮਤ ਕੋਈ ਮਨ ਮਿਲਤਾ ਬਿਲਮਾਵੈ 
mat ko-ee man miltaa bilmaavai.
Let no one delay in uniting his mind.
    مت  کوئیِ   من  مِلتا  بِلماۄےَ   
مت کوئی بلماوے ۔ دیر نہ کرئے ۔
انہیں چاہیے کہ جب دل کا ملاپ ہو تو دل ملانے میں دیر نہ کرے ۔ 


ਮਗਨ ਭਇਆ ਤੇ ਸੋ ਸਚੁ ਪਾਵੈ ੩੧
magan bha-i-aa tay so sach paavai. ||31||
Those who obtain the True Lord are immersed in delight. ||31||
    مگن  بھئِیا   تے  سو  سچُ   پاۄےَ
مگن۔ محو۔ یکسوئی ہوکر۔ تے سے ۔ سچ۔ پاوے ۔ حقیقت واصلیت ۔ مراد خدا سے ملاپ ہوتا ہے ۔
تعمل ہو۔ خدا میں محوو مجذوب ہونے سے حقیقت و اصلیت نام الہٰی صدیوی حاصل ہوتا ہے ۔ 


ਮਮਾ ਮਨ ਸਿਉ ਕਾਜੁ ਹੈ ਮਨ ਸਾਧੇ ਸਿਧਿ ਹੋਇ 
mamaa man si-o kaaj hai man saaDhay siDh ho-ay.
MAMMA: The mortal’s business is with his own mind; one who disciplines his mind attains perfection.
    مما  من   سِءُ  کاجُ  ہےَ   من  سادھے  سِدھِ   ہوءِ  
  من سیؤ۔ من سے ۔ کاج کام۔ کاروبار۔ من سادے۔ من کو صراط مستقیم پر لانا۔ پاک بنانا۔ تمام آلائیشوں سے پاک کرنا زیر ضبط لانا۔ سدھ۔کامیابی ۔ پاکیزگی
جو انسان اس عالم میں پیدا ہوتا ہے سب سے اول اس کا واسطہ اپنے من سے ہوتا ہے ۔ اگر من درست راستے طراط مستقیم اختیار کرے تو زندگی کامیاب ہو جاتی ہے۔ 


ਮਨ ਹੀ ਮਨ ਸਿਉ ਕਹੈ ਕਬੀਰਾ ਮਨ ਸਾ ਮਿਲਿਆ  ਕੋਇ ੩੨
man hee man si-o kahai kabeeraa man saa mili-aa na ko-ay. ||32||
Only the mind can deal with the mind; says Kabeer, I have not met anything like the mind. ||32||
  من  ہیِ   من  سِءُ  کہےَ   کبیِرا  من  سا   مِلِیا  ن  کوءِ
۔ اکبر من سیؤ کہے کبیر۔کبیر من سے کہتا ہے ۔ من سا۔ من جیسا۔ملیا نہ کوئے ۔ کوئی دیگر نہیں ملتا۔
اے کبیر ۔ کبیر کا فرمان ہے من ہی من کو کہتا ہے کہ من جیسا ہو رومد دوسرا کوئی نہیں۔ دنیا میں اصل کام من ہی کا ہے ( من ہی انسانی زندگی کا مرکز ہے)


ਇਹੁ ਮਨੁ ਸਕਤੀ ਇਹੁ ਮਨੁ ਸੀਉ 
ih man saktee ih man see-o.
This mind is Shakti; this mind is Shiva.
    اِہُ  منُ   سکتیِ  اِہُ  منُ   سیِءُ  
 
سکتی۔ مادیاتی قوت۔ سیو۔ روح۔ الہٰی نور کا ایک جز
یہی من ایک مادیاتی قوت ہے ۔ یہی من خدا کا ایک جز روح ہے


ਇਹੁ ਮਨੁ ਪੰਚ ਤਤ ਕੋ ਜੀਉ 
ih man panch tat ko jee-o.
This mind is the life of the five elements.
   اِہُ  منُ   پنّچ  تت  کو   جیِءُ  
۔ پنچ تت پانچ مادیات کی اصلیت و حقیقت ۔ کاجیؤ۔ جندبنی ہوئی زندگی۔ روح ۔
۔ یہی من پانچویں مادیات کا مجسمہ اور زندگی اور روح ہے 


ਇਹੁ ਮਨੁ ਲੇ ਜਉ ਉਨਮਨਿ ਰਹੈ 
ih man lay ja-o unman rahai.
When this mind is channeled, and guided to enlightenment,
    اِہُ  منُ   لے  جءُ  اُنمنِ   رہےَ  
ایہہ من لے جؤ۔ جب اس من کو زیر ضبط لاکر۔ ان میں خوشباش ۔ خوشگوار حالت ۔ توؤ
۔ یہی من جب زیر ضبط زیر نظام زندگی ہوکر خوشگوار اور خوشباش اور پر سکون ہو


ਤਉ ਤੀਨਿ ਲੋਕ ਕੀ ਬਾਤੈ ਕਹੈ ੩੩
ta-o teen lok kee baatai kahai. ||33||
it can describe the secrets of the three worlds. ||33||
    تءُ  تیِنِ   لوک  کیِ  باتےَ   کہےَ
۔ تب تین لوگ تینوں عالموں  باتیںکہے ،الہٰی و الہامی کہانیاں بیان کرنے لگتا ہے ۔
جاتا تو عالمی نظام کی بابت بیان کرنے لگا جاتا ہے ۔ 


ਯਯਾ ਜਉ ਜਾਨਹਿ ਤਉ ਦੁਰਮਤਿ ਹਨਿ ਕਰਿ ਬਸਿ ਕਾਇਆ ਗਾਉ 
ya-yaa ja-o jaaneh ta-o durmat han kar bas kaa-i-aa gaa-o.
YAYYA: If you know anything, then destroy your evil-mindedness, and subjugate the body-village.
    ززا  جءُ   جانہِ  تءُ  دُرمتِ   ہنِ  کرِ  بسِ   کائِیا  گاءُ  
جوؤ اگر جانیہہ ۔تو جانتا ہے ۔ تجھے علم ہے ۔ توؤتب۔ درمت ۔ بد عقلی ۔ ہن ۔ دور کر ۔ کر بس کایئیا۔ اس جسم و زیر ضبط کر۔ گاؤ۔ جو ایک گاؤں ہے۔
اے انسان اگر تو زندگی کا صراط مستقیم جاننا چاہتا ہے تو سب سے اول بد علقی اور بری سوچ ختم کر۔ اور اس جسمانی (گاؤں ) کو زیر نظام زیر ضبط لا مرادیہ زندگی بدیؤں۔ بدکاریؤں گناہگاریؤں کلاف ایک میدان جنگ ہے ۔ 


ਰਣਿ ਰੂਤਉ ਭਾਜੈ ਨਹੀ ਸੂਰਉ ਥਾਰਉ ਨਾਉ ੩੪
ran roota-o bhaajai nahee soora-o thaara-o naa-o. ||34||
When you are engaged in the battle, don’t run away; then, you shall be known as a spiritual hero. ||34||
    رنھِ  روُتءُ   بھاجےَ  نہیِ  سوُرءُ   تھارءُ  ناءُ
رن روتوں ۔ میدان جنگ میں مصروف ہوکر۔ بھاجے نہیں۔ دورنا نہیں اے ایسان بھاجے نہیں۔ سورؤ تھاروناؤں۔ تبھی تیرا نام جنگجو اور بہادر ہے ۔
اس جنگ میں مصروف ہوکر اس سے دوڑتا نہیں۔ تبھی اے انسان تو جنگجو اور بہادر تیرا نام ہوگا ۔اور کہلائے گا۔


ਰਾਰਾ ਰਸੁ ਨਿਰਸ ਕਰਿ ਜਾਨਿਆ 
raaraa ras niras kar jaani-aa.
RARRA: I have found tastes to be tasteless.
  رارا  رسُ   نِرس  کرِ  جانِیا 
رس۔ لطف۔ مزہ ۔ نرس۔ بد مزہ۔ جانیا۔ سمجھا۔
جس انسان نے دنیاوی لذتوں کو بد مزہ سمجھا


ਹੋਇ ਨਿਰਸ ਸੁ ਰਸੁ ਪਹਿਚਾਨਿਆ 
ho-ay niras so ras pehchaani-aa.
Becoming tasteless, I have realized that taste.
    ہوءِ   نِرس  سُ  رسُ   پہِچانِیا
سورس۔ وہ لطف۔ پہچانیا۔۔ سمجھ آئی ۔ 
اس نے دنیاوی لذتوں کو بد مزہ سمجھ کر روحانی لذتوں کو محسوس کیا اور پہچان کی۔ 


ਇਹ ਰਸ ਛਾਡੇ ਉਹ ਰਸੁ ਆਵਾ 
ih ras chhaaday uh ras aavaa.
Abandoning these tastes, I have found that taste.
    اِہ  رس   چھاڈے  اُہ  رسُ   آۄا  
وہ رس وہ لطف۔ بھاوا۔ اچھا نہیں لگتا۔
ان دنیاوی لذتوں کو چھوڑنےسے ہی اخلاقی و روھانی لذتوں کا مزہ آتا ہے ۔ 


ਉਹ ਰਸੁ ਪੀਆ ਇਹ ਰਸੁ ਨਹੀ ਭਾਵਾ ੩੫
uh ras pee-aa ih ras nahee bhaavaa. ||35||
Drinking in that taste, this taste is no longer pleasing. ||35||
    اُہ  رسُ   پیِیا  اِہ  رسُ   نہیِ  بھاۄا
جب روحانی اور اخلاقی لذتوں کا مزہ چکھا تو دنیاوی لذتیں اچھی نہیں لگتیں۔ 


ਲਲਾ ਐਸੇ ਲਿਵ ਮਨੁ ਲਾਵੈ 
lalaa aisay liv man laavai.
LALLA: Embrace such love for the Lord in your mind,
    للا  ایَسے   لِۄ  منُ  لاۄےَ  
  لؤ۔ پریم۔ انت۔ دوسری جگ
اگر کسی کا خدا سے ایسا پریم اور پیار ہو جائے 


ਅਨਤ  ਜਾਇ ਪਰਮ ਸਚੁ ਪਾਵੈ 
anat na jaa-ay param sach paavai.
that you shall not have to go to any other; you shall attain the supreme truth.
    انت  ن   جاءِ  پرم  سچُ   پاۄےَ  
۔ پرم سچ۔ سب س بلند عظمت جو دائمی اور صدیوی خدا سے
کہ وہ کسی دوسری طرف نہ جائے اور یکسو ہوکر یاد کرے تو اسے سب بلند عظمت اور بلند درجہ صدیوی 


ਅਰੁ ਜਉ ਤਹਾ ਪ੍ਰੇਮ ਲਿਵ ਲਾਵੈ 
ar ja-o tahaa paraym liv laavai.
And if you embrace love and affection for Him there,
    ارُ  جءُ   تہا  پ٘ریم  لِۄ   لاۄےَ  
۔ ار ۔ اور ۔ جود جب پیار میں محو ہوئے ۔
 دائمی حقیقت اور خدا سے ملاپ اور رسائی حاصل ہوجاتی ہے 


ਤਉ ਅਲਹ ਲਹੈ ਲਹਿ ਚਰਨ ਸਮਾਵੈ ੩੬
ta-o alah lahai leh charan samaavai. ||36||
then you shall obtain the Lord; obtaining Him, you shall be absorbed in His Feet. ||36||
    تءُ  الہ   لہےَ  لہِ  چرن   سماۄےَ
الیہہ ۔ نایاب ۔ خدا ۔ کہنے ۔ پائے ۔ لیہہ چرن سماوے ۔ تو اس کی صحبت و قربت رہتا ہے ۔
اور پریم پیار اور محبت میں سرشار رہے تو نایاب خدا کو ڈھونڈ پاتا ہے اور تلاش کے بعد اس میں محوو مجذوب ہو جاتا ہے ۔


ਵਵਾ ਬਾਰ ਬਾਰ ਬਿਸਨ ਸਮ੍ਹਾਰਿ 
vavaa baar baar bisan samHaar.
WAWA: Time and time again, dwell upon the Lord.
    ۄۄا  بار   بار  بِسن  سم٘ہارِ   
 
جس گاوے۔ وسن ملے ۔ سبھ ہی سچ پاوے۔ بار بار ۔ دوبارہ ۔ دوبارہ۔ وقت ۔
خدا کو بار بار یاد کر 


ਬਿਸਨ ਸੰਮ੍ਹਾਰਿ  ਆਵੈ ਹਾਰਿ 
bisan sammhaar na aavai haar.
Dwelling upon the Lord, defeat shall not come to you.
    بِسن  سنّم٘ہارِ   ن  آۄےَ  ہارِ  
بسن وشنو۔ خدا ۔ سچا ر۔ یاد کر۔ نہ آوے ہار۔ زندگی میں شکست نہ ہوگی ۔ ناکامیابی نہ ہوگی
خدا کو یاد کرنے سے زندگی میں شکست کا منہ نہیں دیکھنا پڑتا 


ਬਲਿ ਬਲਿ ਜੇ ਬਿਸਨਤਨਾ ਜਸੁ ਗਾਵੈ 
bal bal jay bisantanaa jas gaavai.
I am a sacrifice, a sacrifice to those, who sing the praises of the Saints, the sons of the Lord.
    بلِ  بلِ   جے  بِسنتنا  جسُ   گاۄےَ  
 ۔ بل بل قربان ۔ بن تنا۔ وشنو کے بیٹے ۔ جس گاوے ۔ صفت یسن تنا۔ صلاح کریں۔
قربان ان پر جو الہٰی فرزندوں کی صفت صلاح کرتے ہیں۔ 


ਵਿਸਨ ਮਿਲੇ ਸਭ ਹੀ ਸਚੁ ਪਾਵੈ ੩੭
visan milay sabh hee sach paavai. ||37||
Meeting the Lord, total Truth is obtained. ||37||
   ۄِسن  مِلے   سبھ  ہیِ  سچُ   پاۄےَ
بسن ملے ۔ الہٰی ملاپ سے ۔ سبھ ہی سچ پاوے ۔ تمام حقیقتیں میسر ہوتی ہے ۔
الہٰی ملاپ سے ہر طرح کی حقیقتیں میسر ہوتی ہے ۔


ਵਾਵਾ ਵਾਹੀ ਜਾਨੀਐ ਵਾ ਜਾਨੇ ਇਹੁ ਹੋਇ 
vaavaa vaahee jaanee-ai vaa jaanay ih ho-ay.
WAWA: Know Him. By knowing Him, this mortal becomes Him.
     ۄاۄا  ۄاہیِ   جانیِئےَ  ۄا  جانے   اِہُ  ہوءِ  
   وا۔ خدا۔ جانیئے ۔ سمجھ کرکے پہچان کرکے ۔ ایہہ ہوئے ۔ اس کی مانند ہو جاتا ہے ۔ جب خد ا سے انسان کی شراکت اور یکسوئی ہو جاتی ہے ۔
اے انسان خدا کی پہچان کر اس سے شراکت پیدا کر۔ اس کی جان پہچان اور شراکیت سے الہٰی یکسوئی ملتی ہے ۔ 


ਇਹੁ ਅਰੁ ਓਹੁ ਜਬ ਮਿਲੈ ਤਬ ਮਿਲਤ  ਜਾਨੈ ਕੋਇ ੩੮
ih ar oh jab milai tab milat na jaanai ko-ay. ||38||
When this soul and that Lord are blended, then, having been blended, they cannot be known separately. ||38||
اِہُ  ارُ  اوہُ   جب  مِلےَ  تب   مِلت  ن  جانےَ   کوءِ
۔ تب ان کے ملاپ کسی دوسرے کو پتہ نہیں چلتا
جب انسان اور خدا آپس میں مجذوب ہوجاتے ہیں توواحد ہستی ہوجاتے ہیں اور ان کے ملاپ کو کوئی دوسرا سمجھ نہیں سکھتا۔ نہ ان میں کوئی فرق معلوم ہوتا ہے ۔ 


ਸਸਾ ਸੋ ਨੀਕਾ ਕਰਿ ਸੋਧਹੁ 
sasaa so neekaa kar soDhhu.
SASSA: Discipline your mind with sublime perfection.
    سسا  سو   نیِکا  کرِ  سودھہُ   
 
سو۔ وہ نیکا کر۔ مکمل طور پر سودہو۔ پاک بناؤ۔ گھٹ دل ۔
اس انسانی دل کو اچھی طرح بغور پاک بناؤ 


ਘਟ ਪਰਚਾ ਕੀ ਬਾਤ ਨਿਰੋਧਹੁ 
ghat parchaa kee baat niroDhahu.
Refrain from that talk which attracts the heart.
    گھٹ  پرچا   کیِ  بات  نِرودھہُ   
 
پرچا۔ بہلاوا۔ بہلاوا ۔ گھٹ پر چا۔ دل بہلا وے ۔ اشتراکیت۔ دوستی نزودھو۔ روکو۔ ضبط لگاؤ۔ اُپجے بھاؤ۔ جب پریم پیار پیدا ہوت اہے ۔ پور رہیا۔ بستا ہے۔ تربھون راؤ۔ تینوں عالموں کا شنہشاہ
اور دل بہلانے کی باتوں پر ضبط اور روک لگاؤ۔


ਘਟ ਪਰਚੈ ਜਉ ਉਪਜੈ ਭਾਉ 
ghat parchai ja-o upjai bhaa-o.
The heart is attracted, when love wells up.
    گھٹ  پرچےَ   جءُ  اُپجےَ  بھاءُ  
  پرچا۔ بہلاوا۔ بہلاوا ۔ گھٹ پر چا۔ دل بہلا وے ۔ اشتراکیت۔ دوستی نزودھو۔ روکو۔ ضبط لگاؤ۔ اُپجے بھاؤ۔ جب پریم پیار پیدا ہوت اہے
دل کے بہلاوے میں جب خدا سے محبت پیدا ہوا 


ਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ਤਹ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਰਾਉ ੩੯
poor rahi-aa tah taribhavan raa-o. ||39||
The King of the three worlds is perfectly pervading and permeating there. ||39||
  پوُرِ  رہِیا   تہ  ت٘رِبھۄنھ  راءُ
۔ تربھون راؤ۔ تینوں عالموں کا شنہشا ہ۔ پور رہیا۔ بستا ہے
جائے تو وہاں تینوں عالموں کا شنہشاہ بستا ہے ۔


ਖਖਾ ਖੋਜਿ ਪਰੈ ਜਉ ਕੋਈ  ਜੋ ਖੋਜੈ ਸੋ ਬਹੁਰਿ  ਹੋਈ 
khakhaa khoj parai ja-o ko-ee. jo khojai so bahur na ho-ee.
KHAKHA: Anyone who seeks Him, and by seeking Him, finds Him, shall not be born again.
    کھکھا  کھوجِ   پرےَ  جءُ  کوئیِ  
جو انسان خدا کو تلاش کرتا ہے ۔ وہ تناسخ میں نہیں پڑتا۔ جو بھی تلاش کرتا ہے اسے سمجھتا ہے ۔ 


ਖੋਜ ਬੂਝਿ ਜਉ ਕਰੈ ਬੀਚਾਰਾ 
khoj boojh ja-o karai beechaaraa.
When someone seeks Him, and comes to understand and contemplate Him,
    کھوج  بوُجھِ   جءُ  کرےَ  بیِچارا   
اور اپنا خیال دوڑاتا ہے 


ਤਉ ਭਵਜਲ ਤਰਤ  ਲਾਵੈ ਬਾਰਾ ੪੦
ta-o bhavjal tarat na laavai baaraa. ||40||
then he crosses over the terrifying world-ocean in an instant. ||40||
    تءُ  بھۄجل   ترت  ن  لاۄےَ   بارا
اُسے انسانی زندگی کے خوفناک خطرناک سمندرسے کامیابی حاصل کرنے میں دیر نہین لگتی ۔ 


ਸਸਾ ਸੋ ਸਹ ਸੇਜ ਸਵਾਰੈ 
sasaa so sah sayj savaarai.
SASSA: The bed of the soul-bride is adorned by her Husband Lord;
    سسا  سو   سہ  سیج  سۄارےَ   
 
سوسییہ۔ وہ خاوند۔ سیج۔ خوابگاہ۔ سوآرے ۔ درست ۔ کرتا ہے ۔
وہ انسان جس کے ول ودماغ اورذہن کی درستی خود خدا کرتا ہے ۔ 


ਸੋਈ ਸਹੀ ਸੰਦੇਹ ਨਿਵਾਰੈ 
so-ee sahee sandayh nivaarai.
her skepticism is dispelled.
    سوئیِ  سہیِ   سنّدیہ  نِۄارےَ  
 
سوئی ۔ وہی ۔ سنویہہ۔ شک و شبہات ۔ فکر مندی ۔ نوارے ۔ مٹاتا ہے دور کرتا ہے ۔
وہی اس کے شکوک و شبہات بھی دور کرتا ہے ۔ 


ਅਲਪ ਸੁਖ ਛਾਡਿ ਪਰਮ ਸੁਖ ਪਾਵਾ 
alap sukh chhaad param sukh paavaa.
Renouncing the shallow pleasures of the world, she obtains the supreme delight.
    الپ  سُکھ   چھاڈِ  پرم  سُکھ   پاۄا  
   الپ ۔ ناپیدار۔ پرم سکھ۔ بھاری سکھ۔ تریئے ۔ عورت ۔
اسے نا پائیدار آرام چھوڑ کر بھاری روحانی سکون ملتا ہے ۔ اس وقت انسانی عورت کہلانے کا مستحق ہے ۔ 


ਤਬ ਇਹ ਤ੍ਰੀਅ ੁਹੁ ਕੰਤੁ ਕਹਾਵਾ ੪੧
tab ih taree-a ohu kant kahaavaa. ||41||
Then, she is the soul-bride; He is called her Husband Lord. ||41||
تب  اِہ  ت٘ریِءاو     ٬  ہُ  کنّتُ   کہاۄا
کنت۔ خاوند۔
یعنی الہٰی معشوق یا پیار اور خداخاوند کہلا سکتا ہے ۔ چونکہ خاوند اور بیوی کی محبت کو تمام علام میں مشہور ہے اس لئے بھگت کبیر جی نے انسان کو عورت اور خدا کو خاوند سے تشبیح دی ہے ۔ 


ਹਾਹਾ ਹੋਤ ਹੋਇ ਨਹੀ ਜਾਨਾ 
haahaa hot ho-ay nahee jaanaa.
HAHA: He exists, but He is not known to exist.
    ہاہا  ہوت   ہوءِ  نہیِ  جانا  
 
ہوت ہوئے ۔ انسنا کے اس عالم میں پیدا ہونے کے باوجود ہوتے ہوئے نہیں جانا خدا کی ہستی کو نہیں سمجھا ۔
انسان نے انسانی زندگی ہوتےہوئے بھی خدا کی پہچان نہیں کی جبکہ خدا بھی حقیقتاً ایک ہستی ہے 


ਜਬ ਹੀ ਹੋਇ ਤਬਹਿ ਮਨੁ ਮਾਨਾ 
jab hee ho-ay tabeh man maanaa.
When He is known to exist, then the mind is pleased and appeased.
    جب  ہیِ   ہوءِ  تبہِ  منُ   مانا  
جب اس کی ہستی کو تسلیم کر لیتا ہے تو اس کو یقین ہو جاتا ہے ۔
جب انسان کو الہٰی ہستی کا یقین ہو جاتا ہے تب ہی انسان اس پر ایمان لاتا ہے ۔ 


ਹੈ ਤਉ ਸਹੀ ਲਖੈ ਜਉ ਕੋਈ 
hai ta-o sahee lakhai ja-o ko-ee.
Of course the Lord exists, if one could only understand Him.
    ہےَ  تءُ   سہیِ  لکھےَ  جءُ   کوئیِ  
 
ہے تو صحی ۔جو حقیقتاً ہے ۔ جوؤ۔ اگر ۔
گو خدا یقیناً ہے مگر اگر اسے سمجھ لیا جائے اور جب سمجھ لیاتب الہٰی ملاپ سے اللہ سے یکسو ہوجاتا ہے ۔ 


ਤਬ ਓਹੀ ਉਹੁ ਏਹੁ  ਹੋਈ ੪੨
tab ohee uho ayhu na ho-ee. ||42||
Then, He alone exists, and not this mortal being. ||42||
   تب  اوہیِ   اُہُ  ایہُ  ن   ہوئیِ
اوہی ۔ وہی ۔ ایہہ۔ یہ انسان
اور تب انسانی ہستی ختم ہو جاتی ہے نور میں نور مل جاتا ہے ۔


ਲਿੰਉ ਲਿੰਉ ਕਰਤ ਫਿਰੈ ਸਭੁ ਲੋਗੁ 
liN-o liN-o karat firai sabh log.
Everyone goes around saying, “I’ll take this, and I’ll take that.”
    لِنّءُ  لِنّءُ   کرت  پھِرےَ  سبھُ   لوگُ  
لیؤ ں لیؤں۔ لے لؤں۔ لے نہیں۔ کرت پھرے ۔ کرتے پھرتے ہیں۔ تاکارن۔ اس کی وجہ سے ویاپے۔۔ پیدا ہوتا ہے ۔ بہو۔ بہت۔ 
تمام لوگ سرمایہ کے لالچ میں بھٹکتے  پھرتے ہیں ۔ 


ਤਾ ਕਾਰਣਿ ਬਿਆਪੈ ਬਹੁ ਸੋਗੁ 
taa kaaran bi-aapai baho sog.
Because of that, they suffer in terrible pain.
    تا  کارنھِ   بِیاپےَ  بہُ  سوگُ  
سوگ۔ افسوس۔ غم و فکر ۔ 
جس سے فکر مندی میں انسان پڑا رہتا ہے ۔ 


ਲਖਿਮੀ ਬਰ ਸਿਉ ਜਉ ਲਿਉ ਲਾਵੈ 
lakhimee bar si-o ja-o li-o laavai.
When someone comes to love the Lord of Lakhshmi,
    لکھِمیِ  بر   سِءُ  جءُ  لِءُ   لاۄےَ  
   لکھمی برلکھمی کا خاوند۔ مراد دنیاوی دولت کا مالک۔ مراد خدا ۔ جوؤ ۔ جب ایؤ۔پیار ۔ سوگ ۔ مٹے ۔ افسوس و فکر مندی ختم ہو جاتی ہے ۔ 
جب کچھمی کے خاودن۔ وشتو مراد خدا سے پیار اور محبت بڑھاتے ہیں 


ਸੋਗੁ ਮਿਟੈ ਸਭ ਹੀ ਸੁਖ ਪਾਵੈ ੪੩
sog mitai sabh hee sukh paavai. ||43||
his sorrow departs, and he obtains total peace. ||43||
سوگُ  مِٹےَ  سبھ   ہیِ  سُکھ  پاۄےَ
سکھ پاوے۔ سکون و آرام ملتا ہے ۔
  تو تمام فکرات و تاسف مٹ جاتے ہیں اور آرام ملتا ہے 


ਖਖਾ ਖਿਰਤ ਖਪਤ ਗਏ ਕੇਤੇ 
khakhaa khirat khapat ga-ay kaytay.
KHAKHA: Many have wasted their lives, and then perished.
    کھکھا  کھِرت   کھپت  گۓ  کیتے  
 
کھرت۔ مٹتے ۔ کھپت ۔ ذلیل وخوار ہوتے ۔ کیتے ۔ کتنے ہی گئے ۔اس عالم سے چلے گئے ۔ فوت ہو گئے ۔ مٹتے ہوئے ذلیل و خوار ہونے کے باوجود ۔
بھٹکن یا دوڑ دھوپ میں کتنے ہی اس دنیا سے رخصت ہو گئے ۔ 


ਖਿਰਤ ਖਪਤ ਅਜਹੂੰ ਨਹ ਚੇਤੇ 
khirat khapat ajahooN nah chaytay.
Wasting away, they do not remember the Lord, even now.
    کھِرت  کھپت   اجہوُنّ  نہ  چیتے
اجہوں ۔ ابھی بھی نہ چیتے ۔ یاد نہیں کرتے ۔ اب بھی اس عام کی حیثیت کو سمجھ کر دل کو سکون حاصل ہو۔ استقلال حاصل ہو جائے ۔ خدا سے جدائی پائی ہوئے ہوئے کو اسمیں مجذوبیت حاصل ہو سکتی ہے ۔
مگر اس دوڑ دھوپ و ذلالت کے باوجود خدا کو یاد نہیں کیا۔  


ਅਬ ਜਗੁ ਜਾਨਿ ਜਉ ਮਨਾ ਰਹੈ 
ab jag jaan ja-o manaa rahai.
But if someone, even now, comes to know the transitory nature of the world and restrain his mind,
    اب  جگُ   جانِ  جءُ  منا   رہےَ
اگ اب بھی اسے پہچان کر سمجھ کر اس عالم کو اور اس کی حقیقت سمجھ کر ایمان لے آئے 


ਜਹ ਕਾ ਬਿਛੁਰਾ ਤਹ ਥਿਰੁ ਲਹੈ ੪੪
jah kaa bichhuraa tah thir lahai. ||44||
he shall find his permanent home, from which he was separated. ||44||
    جہ  کا   بِچھُرا  تہ  تھِرُ   لہےَ  
جس سے علیحدگی ہو چکی ہے ۔ اس میں اسے ٹھکانہ مل سکتا ہے ۔ 

error: Content is protected !!