ਸਾਚੀ ਪ੍ਰੀਤਿ ਹਮ ਤੁਮ ਸਿਉ ਜੋਰੀ ॥ ਤੁਮ ਸਿਉ ਜੋਰਿ ਅਵਰ ਸੰਗਿ ਤੋਰੀ ॥੩॥
ساچیِ پ٘ریِتِ ہم تُم سِءُ جوریِ ॥
تُم سِءُ جورِ اۄر سنّگِ توریِ ॥੩॥
ترجمہ:
اے خدا میں نے اپنے آپ کو آپ سے سچی محبت سے سرشار کیا ہے ،
اور اپنے آپ کو آپ کے ساتھ جوڑنے کے بعد ، میں نے دوسروں کے ساتھ اپنے تعلقات توڑ لیے ہیں۔ || 3 ||
ਜਹ ਜਹ ਜਾਉ ਤਹਾ ਤੇਰੀ ਸੇਵਾ ॥ ਤੁਮ ਸੋ ਠਾਕੁਰੁ ਅਉਰੁ ਨ ਦੇਵਾ ॥੪॥
جہ جہ جاءُ تہا تیریِ سیۄا ॥
تُم سو ٹھاکُرُ ائُرُ ن دیۄا ॥੪॥
ترجمہ:
میں جہاں بھی جاتا ہوں ، وہاں میں تیری عبادت کرتا ہوں۔
اے خدا ، تیرے جیسا کوئی اور آقا نہیں۔ || 4 ||
ਤੁਮਰੇ ਭਜਨ ਕਟਹਿ ਜਮ ਫਾਂਸਾ ॥
ਭਗਤਿ ਹੇਤ ਗਾਵੈ ਰਵਿਦਾਸਾ ॥੫॥੫॥
تُمرے بھجن کٹہِ جم پھاںسا ॥
بھگتِ ہیت گاۄےَ رۄِداسا ॥੫॥੫॥
لفظی معنی:
گرور ۔ بہاڑ (1) کون ۔ کس سے ۔ دیوار۔ چراغ۔ باقی ۔ وٹی ۔ جاتی ۔ یا ترا کرنے والا (2) اور ۔ دیگر۔ (3) دیو۔دیوتا ۔ فرشتہ ۔جم پھاسا۔موت کا پھندہ۔ چھگت ہیت ۔محبت کے لئے ۔
ترجمہ:
موت کا خوف ختم ہو جاتا ہے تجھے یاد کرنے سے۔
روداس آپ کی تعریفیں گاتے ہیں تاکہ عقیدتمندانہ عبادت کا تحفہ مل سکے۔ || 5 || 5 ||
ਜਲ ਕੀ ਭੀਤਿ ਪਵਨ ਕਾ ਥੰਭਾ ਰਕਤ ਬੁੰਦ ਕਾ ਗਾਰਾ ॥ ਹਾਡ ਮਾਸ
ਨਾੜੀ ਕੋ ਪਿੰਜਰੁ ਪੰਖੀ ਬਸੈ ਬਿਚਾਰਾ ॥੧॥
جل کیِ بھیِتِ پۄن کا تھنّبھا رکت بُنّد کا گارا ॥
ہاڈ ماس ناڑیِ کو پِنّجرُ پنّکھیِ بسےَ بِچارا ॥੧॥
لفظی معنی:
جل کی بھیت ۔ پانی کی دیوار۔ پون کا تھمیا۔ ہوا کی تھمی ۔ تھملا۔ رکت ۔ بوند کا گارا۔ خون اور بوند کا گارا۔ ہاڈ ماس اورناڑیوں کا پنجر۔ ہڈیوں ۔ گوشت اور ناڑیوں کا بنا ہوا انسانی یا جسمانی ڈھانچا ۔ پنکھی ۔ پنچھی ۔ پرندہ ۔ مراد روح ۔
ترجمہ:
ہمارا جسم پانی کی دیوار کی طرح ہے ، جو ماں کے خون اور باپ کے منی سے پلستر کیا ہوا ہے اور ہوا کے ستون سے سہارا ہے ،
یہ دیوار ہڈیوں اور گوشت کے پنجرے پر محیط ہے جس میں بے بس روح رہتی ہے۔ || 1 ||
ਪ੍ਰਾਨੀ ਕਿਆ ਮੇਰਾ ਕਿਆ ਤੇਰਾ ॥ ਜੈਸੇ ਤਰਵਰ ਪੰਖਿ ਬਸੇਰਾ ॥੧॥
ਰਹਾਉ ॥
پ٘رانیِ کِیا میرا کِیا تیرا ॥
جیَسے ترۄر پنّکھِ بسیرا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
تردر ۔ شجر۔ درخت۔ بسیرا۔ ٹھکانہ (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے فانی ، میرا کیا ہے اور تمہارا کیا ہے، جیسے خیالات میں الجھنے کا کیا فائدہ ،
جب دنیا میں آپ کا قیام درخت پر پرندوں کی طرح مختصر ہے۔ || 1 ||
ਰਾਖਹੁ ਕੰਧ ਉਸਾਰਹੁ ਨੀਵਾਂ ॥ ਸਾਢੇ ਤੀਨਿ ਹਾਥ ਤੇਰੀ ਸੀਵਾਂ ॥੨॥
راکھہُ کنّدھ اُسارہُ نیِۄاں ॥
ساڈھے تیِنِ ہاتھ تیریِ سیِۄاں ॥੨॥
لفظی معنی:
کندھ ۔ دیوار۔ نیواں ۔ بنیادیں۔ اُسارہو ۔ بناو۔ سیواں۔ حد (2)
ترجمہ:
اے لوگو ، تم گہری بنیادیں ڈالتے ہو اور اپنے گھر کے لیے دیواریں بناتے ہو ،
لیکن زیادہ سے زیادہ زمین جس کی آپ کو ضرورت ہے وہ آپ کے مردہ جسم کو ٹھکانے لگانے کے لیے صرف چھ فٹ ہے۔ || 2 ||
ਬੰਕੇ ਬਾਲ ਪਾਗ ਸਿਰਿ ਡੇਰੀ ॥
ਇਹੁ ਤਨੁ ਹੋਇਗੋ ਭਸਮ ਕੀ ਢੇਰੀ ॥੩॥
بنّکے بال پاگ سِرِ ڈیریِ ॥
اِہُ تنُ ہوئِگو بھسم کیِ ڈھیریِ ॥੩॥
لفظی معنی:
بنکے ۔ٹیڑھے ۔ ڈیری ۔ ٹیڑھی ۔
ترجمہ:
آپ اپنے بالوں کو خوبصورت بناتے ہیں اور سر پر سجیلا پگڑی پہنتے ہیں۔
لیکن آخر میں ، یہ جسم راکھ کے ڈھیر میں مل جائے گا۔ || 3 ||
ਊਚੇ ਮੰਦਰ ਸੁੰਦਰ ਨਾਰੀ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਬਾਜੀ ਹਾਰੀ ॥੪॥
اوُچے منّدر سُنّدر ناریِ ॥
رام نام بِنُ باجیِ ہاریِ ॥੪॥
لفظی معنی:
ناری ۔ عورت۔بازی ۔ بازی ۔ کھیل (4) ۔
ترجمہ:
آپ کو اپنے بلند محلات اور خوبصورت عورت پر حد سے زیادہ فخر ہے۔
لیکن خدا کا نام چھوڑ کر ، آپ انسانی زندگی کا کھیل ہار رہے ہیں۔ || 4 ||
ਮੇਰੀ
ਜਾਤਿ ਕਮੀਨੀ ਪਾਂਤਿ ਕਮੀਨੀ ਓਛਾ ਜਨਮੁ ਹਮਾਰਾ ॥ ਤੁਮ ਸਰਨਾਗਤਿ ਰਾਜਾ ਰਾਮ ਚੰਦ ਕਹਿ ਰਵਿਦਾਸ ਚਮਾਰਾ
॥੫॥੬॥
میریِ جاتِ کمیِنیِ پاںتِ کمیِنیِ اوچھا جنمُ ہمارا ॥
تُم سرناگتِ راجا رام چنّد کہِ رۄِداس چمارا ॥੫॥੬॥
لفظی معنی:
ذات۔ انسانی رتبہ ۔ پات۔ خاندان ۔ وچھا۔ نچلے درجے کا ۔ سرناگت ۔ تیری پناہ۔ رجاہ رام چند۔ اے خدا۔
ترجمہ:
میرا معاشرتی درجہ کم ہے ، میرا نسب کم ہے ، اور میری زندگی نچلے درجے کی ہے۔
عقیدت مند روداس کہتے ہیں اے میرے خوبصورت خدا ، بادشاہ ، میں تیری پناہ میں آیا ہوں ۔ || 5 || 6 ||
ਚਮਰਟਾ ਗਾਂਠਿ ਨ ਜਨਈ ॥ ਲੋਗੁ ਗਠਾਵੈ ਪਨਹੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
چمرٹا گاںٹھِ ن جنئیِ ॥
لوگُ گٹھاۄےَ پنہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ترجمہ:
میں ایک غریب موچی ہوں, جو جوتے مرمت کرنا نہیں جانتا (مجھے دنیاوی تعلقات رکھنے کا طریقہ نہیں آتا)۔
لیکن پھر بھی لوگ میرے پاس جوتے مرمت کرانے آتے ہیں۔ (میں خدا کے ساتھ اپنے تعلقات کی قیمت پر لوگوں کے ساتھ قریبی تعلقات قائم نہیں رکھنا چاہتا)۔ || 1 ||
ਆਰ ਨਹੀ ਜਿਹ ਤੋਪਉ ॥ ਨਹੀ
ਰਾਂਬੀ ਠਾਉ ਰੋਪਉ ॥੧॥
آر نہیِ جِہ توپءُ ॥
نہیِ راںبیِ ٹھاءُ روپءُ ॥੧॥
ترجمہ:
میرے پاس جوتوں کو دھاگہ لگانے اور ٹانکے لگانے کی عادت نہیں ہے ، (دنیاوی دولت کی خاطر لوگوں کے ساتھ تعلقات قائم رکھنے کی مجھے شدید خواہش نہیں ہے)
اور میرے پاس پھٹے ہوئے جوتے گنڈھنے کے لیے چاقو نہیں ہے۔ (میں قریبی دنیاوی تعلقات کو برقرار رکھنے کی ضرورت محسوس نہیں کرتا)۔ || 1 ||
ਲੋਗੁ ਗੰਠਿ ਗੰਠਿ ਖਰਾ ਬਿਗੂਚਾ ॥ ਹਉ ਬਿਨੁ ਗਾਂਠੇ ਜਾਇ ਪਹੂਚਾ ॥੨॥
لوگُ گنّٹھِ گنّٹھِ کھرا بِگوُچا ॥
ہءُ بِنُ گاںٹھے جاءِ پہوُچا ॥੨॥
ترجمہ:
لوگ جھوٹے دنیاوی تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے انتہائی دکھی ہو تے ہیں۔
لیکن میں نے جھوٹے دنیاوی تعلقات رکھے بغیر خدا کو پہچان لیا ہے۔ || 2 ||
ਰਵਿਦਾਸੁ
ਜਪੈ ਰਾਮ ਨਾਮਾ ॥ ਮੋਹਿ ਜਮ ਸਿਉ ਨਾਹੀ ਕਾਮਾ ॥੩॥੭॥
رۄِداسُ جپےَ رام ناما ॥
موہِ جم سِءُ ناہیِ کاما ॥੩॥੭॥
لفظی معنی:
چمرٹا۔ چمار۔ پنہی ۔جوتے ۔ آر نہیں جیہہ تو پؤ۔ میرے پاس آ ر نہیں جس سے توپے لگاؤں۔ رانی ٹھاؤ روپؤ۔ نہ رہی ہے ۔ جو سے ٹاک لگاؤن (1) وگوچا۔ ذلیل وخوآر ۔ پہؤچا۔پہنچ کیا ہوں۔
ترجمہ:
اب روداس خدا کے نام کو یاد کرتا ہے ،
اس لیے مجھے موت کے آسیب سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ || 3 || 7 ||
ਰਾਗੁ ਸੋਰਠਿ ਬਾਣੀ ਭਗਤ ਭੀਖਨ ਕੀ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਨੈਨਹੁ ਨੀਰੁ ਬਹੈ ਤਨੁ ਖੀਨਾ ਭਏ ਕੇਸ ਦੁਧ ਵਾਨੀ ॥ ਰੂਧਾ ਕੰਠੁ ਸਬਦੁ ਨਹੀ ਉਚਰੈ ਅਬ ਕਿਆ ਕਰਹਿ ਪਰਾਨੀ
॥੧॥
راگُ سورٹھِ بانھیِ بھگت بھیِکھن کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
نیَنہُ نیِرُ بہےَ تنُ کھیِنا بھۓ کیس دُدھ ۄانیِ ॥
روُدھا کنّٹھُ سبدُ نہیِ اُچرےَ اب کِیا کرہِ پرانیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
نینہو ۔ آنکھوں سے ۔ نیر۔ پانی ۔ تن ۔ جسم۔ کھنا۔ کمزور۔ کیس دھدوانی ۔ دودھ کی مانند بال سفید ہوئے ۔ رودھا کنٹھ گلا رک گیا۔ سبد نہیں اچرے ۔ آواز نہیں نکلتی (1)
ترجمہ:
جسم کمزور ہو گیا ہے ، آنکھوں سے پانی بہہ رہا ہے اور بڑھاپے کی وجہ سے بال دودھ کی طرح سفید ہو گئے ہیں۔
گلا بلغم سے دب گیا ہے جس کی وجہ سے بولنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ ایسی حالت میں ، اے بشر ، تم کیا کر سکتے ہو؟ || 1 ||
ਰਾਮ ਰਾਇ ਹੋਹਿ ਬੈਦ ਬਨਵਾਰੀ ॥ ਅਪਨੇ ਸੰਤਹ ਲੇਹੁ ਉਬਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
رام راءِ ہوہِ بیَد بنۄاریِ ॥
اپنے سنّتہ لیہُ اُباریِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
وید بنواری ۔ خدا دیدیا حکم ہوا۔ ابھاری ۔ بچاؤ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:
اے خدا ، بادشاہ ، طبیب بن جا،
اور اپنے سنتوں (اولیاؤں) کو ان مصائب سے بچا۔ || 1 ||
ਮਾਥੇ ਪੀਰ ਸਰੀਰਿ
ਜਲਨਿ ਹੈ ਕਰਕ ਕਰੇਜੇ ਮਾਹੀ ॥ ਐਸੀ ਬੇਦਨ ਉਪਜਿ ਖਰੀ ਭਈ ਵਾ ਕਾ ਅਉਖਧੁ ਨਾਹੀ ॥੨॥
ماتھے پیِر سریِرِ جلنِ ہےَ کرک کریجے ماہیِ ॥
ایَسیِ بیدن اُپجِ کھریِ بھئیِ ۄا کا ائُکھدھُ ناہیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کرک ۔ درد۔ کلجے ۔ دل میں۔ بیدن ۔ بیماری ۔ اپج ۔ پیدا ہوئی ۔ اؤکھد ۔ دوائی (2)
ترجمہ:
سر میں درد ہوتا ہے ، باقی جسم جلنے لگتا ہے اور دل تکلیف سے بھر جاتا ہے۔
ایسی بیماری (بڑھاپا) نے مارا ہے اور اس کے علاج کے لیے کوئی دوا نہیں ہے۔ || 2 ||
ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਜਲੁ ਨਿਰਮਲੁ ਇਹੁ ਅਉਖਧੁ ਜਗਿ ਸਾਰਾ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਕਹੈ ਜਨੁ ਭੀਖਨੁ ਪਾਵਉ ਮੋਖ ਦੁਆਰਾ
॥੩॥੧॥
ہرِ کا نامُ انّم٘رِت جلُ نِرملُ اِہُ ائُکھدھُ جگِ سارا ॥
گُر پرسادِ کہےَ جنُ بھیِکھنُ پاۄءُ موکھ دُیارا ॥੩॥੧॥
لفظی معنی:
انمرت۔ آب حیات۔ نرمل۔ پاک۔ موکھ دوآرا۔ راہ نجات (3)
ترجمہ:
خدا کے نام کا عمدہ آب حیات ، الہیٰ نام کا پاک پانی ، ہمارے جسم سے بے جا محبت کو دور کرنے کے لیے دنیا کی بہترین دوا ہے۔
عقیدت مند بھیکن کہتے ہیں: مرشد کی مہربانی سے ، میں نے خدا کے نام کو یاد کرنے کا ایک طریقہ ڈھونڈ لیا ہے اور اپنے جسم سے دنیاوی محبت سے آزادی حاصل کرلی ہے۔ || 3 || 1 ||
ਐਸਾ ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਨਿਰਮੋਲਕੁ ਪੁੰਨਿ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਇਆ ॥ ਅਨਿਕ ਜਤਨ ਕਰਿ ਹਿਰਦੈ ਰਾਖਿਆ
ਰਤਨੁ ਨ ਛਪੈ ਛਪਾਇਆ ॥੧॥
ایَسا نامُ رتنُ نِرمولکُ پُنّنِ پدارتھُ پائِیا ॥
انِک جتن کرِ ہِردےَ راکھِیا رتنُ ن چھپےَ چھپائِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
نہ مولک ۔ اتنابیش قیمت جس کی قیمت مقرر نہ کی جا سکے ۔ انک جتن ۔ بیشمار کو ششوں سے ۔ ہروے راکھیا۔ دلمیں بسائیا (1)
ترجمہ:
خدا کے نام کی دولت ایک انمول جواہر کی مانند ہے، جسے خوش قسمتی سے حاصل کیا جاتا ہے۔
مختلف کوششوں سے ، میں نے اسے اپنے دل میں بسا لیا ہے۔ لیکن جواہر جیسے اس الہیٰ نام کو چھپا کر نہیں چھپایا جا سکتا۔ || 1 ||
ਹਰਿ ਗੁਨ ਕਹਤੇ ਕਹਨੁ ਨ ਜਾਈ ॥ ਜੈਸੇ ਗੂੰਗੇ ਕੀ ਮਿਠਿਆਈ ॥੧॥
ਰਹਾਉ ॥
ہرِ گُن کہتے کہنُ ن جائیِ ॥
جیَسے گوُنّگے کیِ مِٹھِیائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
کہت کہن نہ جائی ۔کہنے سے کہے نہیں جا سکتے خدا کا نام لینے سے زبان سکھ محصوس کرتی ہے ۔(1) رہاؤ۔
ترجمہ:
خدا کی حمد گانے کی لذت کو الفاظ کے ذریعے بیان نہیں کیا جا سکتا۔
جس طرح ایک گونگا شخص مٹھائی کا ذائقہ نہیں بتا سکتا۔ || 1 ||
ਰਸਨਾ ਰਮਤ ਸੁਨਤ ਸੁਖੁ ਸ੍ਰਵਨਾ ਚਿਤ ਚੇਤੇ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥ ਕਹੁ ਭੀਖਨ ਦੁਇ ਨੈਨ ਸੰਤੋਖੇ ਜਹ ਦੇਖਾਂ
ਤਹ ਸੋਈ ॥੨॥੨॥
رسنا رمت سُنت سُکھُ س٘رۄنا چِت چیتے سُکھُ ہوئیِ ॥
کہُ بھیِکھن دُءِ نیَن سنّتوکھے جہ دیکھاں تہ سوئیِ ॥੨॥੨॥
لفظی معنی:
سرونا سنکر ۔ مراد رمت ۔ محو الہٰی نام کہنے میں مشغول کو سنکر سکھ محسو س ہوتا ہے ۔ چت چیتے ۔ دلمیں یاد کرکے ۔ دوئے لین ۔ دونوں آنکھوں ۔ سنتوکھے۔ صابر ہوئے ۔
ترجمہ:
زبان خدا کا نام لینے سے روحانی سکون سے لطف اندوز ہوتی ہے اور کان اسے سننے سے۔ خدا کے نام کو یاد کرنے سے ذہنی سکون غالب رہتا ہے۔
بھیکھن کہتا ہے: میری آنکھیں اتنی مطمئن ہو گئی ہیں کہ اب میں جہاں بھی دیکھتا ہوں خدا کا دیدار پاتا ہوں۔ || 2 || 2 ||