ਕਾਇਆ ਮਿਟੀ ਅੰਧੁ ਹੈ ਪਉਣੈ ਪੁਛਹੁ ਜਾਇ ॥ ਹਉ ਤਾ
ਮਾਇਆ ਮੋਹਿਆ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵਾ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਹੁਕਮੁ ਨ ਜਾਤੋ ਖਸਮ ਕਾ ਜਿ ਰਹਾ ਸਚਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
کائِیا مِٹیِ انّدھُ ہےَ پئُنھےَ پُچھہُ جاءِ ॥
ہءُ تا مائِیا موہِیا پھِرِ پھِرِ آۄا جاءِ ॥
نانک ہُکمُ ن جاتو کھسم کا جِ رہا سچِ سماءِ॥੧॥
لفظی معنی:
کائیا ۔ جسم ۔ بدن۔ ہنس ۔ روح ۔ پریت ۔ پیار ۔ کوڑ بول۔ جھوٹ بول کے ۔ بے چلایا نال نہ جائے ۔ جوموت کے وقت ساتھ نہیں جاتی ۔ اندھ ۔ بے سمجھ ۔ پونے ۔ سانس۔ مائیا موہیا۔ دنیاوی دولت کی محبت میں ۔ پھر پھرآوئے جائے ۔ تناسخ میں ہوں۔ حکم نہ جاتو خصم کا ۔ الہٰی رضا و فرمان کی سمجھ نہیں۔ جے رہا سچ سمائے ۔ اگر سچ و حقیقت میں مراد خدا میں مجذوب رہوں۔
ترجمہ معہ تشریح:
یہ جسم مٹی ہے اور لا علم ہے روح سے پوچھو میں تو دنیاوی دولت کی محبت میں گرفتار تناسخ میں پڑا رہا یہ جواب ہوگا۔ اے نانک خدا کے فرمان و رضا نہ پہچانی جس کی برکت سے سچے خدا میں محو ومجذوب رہوں ۔
ਮਃ ੩ ॥ ਏਕੋ ਨਿਹਚਲ ਨਾਮ ਧਨੁ ਹੋਰੁ ਧਨੁ ਆਵੈ ਜਾਇ ॥ ਇਸੁ ਧਨ ਕਉ ਤਸਕਰੁ ਜੋਹਿ ਨ ਸਕਈ ਨਾ ਓਚਕਾ
ਲੈ ਜਾਇ ॥
مਃ੩॥
ایکو نِہچل نام دھنُ ہورُ دھنُ آۄےَ جاءِ ॥
اِسُ دھن کءُ تسکرُ جوہِ ن سکئیِ نا اوچکا لےَ جاءِ ॥
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام ہی ایک سرمایہ ہے جو صدیوی رہنے والا ہے ۔ باقی تمام دنیاوی دولت آنے جانے والی ہے ۔ اس الہیٰ نام کی دولت کو نہ چور اپنی نظر زیر کر سکتا ہے نہ رہزن لوٹ کر لیجا سکتا ہے ۔
ਇਹੁ ਹਰਿ ਧਨੁ ਜੀਐ ਸੇਤੀ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਜੀਐ ਨਾਲੇ ਜਾਇ ॥ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਈਐ ਮਨਮੁਖਿ ਪਲੈ
ਨ ਪਾਇ ॥ ਧਨੁ ਵਾਪਾਰੀ ਨਾਨਕਾ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਨਾਮ ਧਨੁ ਖਟਿਆ ਆਇ ॥੨॥
اِہُ ہرِ دھنُ جیِئےَ سیتیِ رۄِ رہِیا جیِئےَ نالے جاءِ ॥
پوُرے گُر تے پائیِئےَ منمُکھِ پلےَ ن پاءِ ॥
دھنُۄاپاریِ نانکا جِن٘ہ٘ہا نام دھنُ کھٹِیاآءِ॥੨॥
لفظی معنی:
نہچل۔ مستقل۔ صدیوی ۔ تسکر ۔ چور۔ جوہ ۔ تاک ۔ زیر نظر ۔ اچکا۔ جیب تراش۔ لٹیرا۔ جیئہ سیتی ۔ زندگی کے ساتھ ۔ رورہیا۔ محو ہے ۔ جیئہناے نالے جائے ۔ روح کے ساتھ ہی جائیگا۔ پورے گر تے پاییئے ۔ کامل مرشد سے ملتا ہے ۔ پلے نہ پائے ۔ نہیں ملتا۔ جنا نام دھن۔ جنہوں نے نام کا سمرایہ ۔ کھٹیا ۔ کمائیا۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہٰی نام کا سرمایہ زندگی کا ساتھ دیتا ہے اور روح کے ساتھ جاتا ہے ۔ یہ دولت کامل مرشد سے ملتی ہے ۔ مرید من کو یہ دولت حاصل نہیں ہوتی ۔ اے نانک۔ خوش قسمت ہیں وہ سوداگر جنہوں نے اس علام میں پیدا ہوکر الہٰی نام کی دولت کمائی۔
ਪਉੜੀ ॥ ਮੇਰਾ ਸਾਹਿਬੁ ਅਤਿ ਵਡਾ
ਸਚੁ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰਾ ॥ ਸਭੁ ਜਗੁ ਤਿਸ ਕੈ ਵਸਿ ਹੈ ਸਭੁ ਤਿਸ ਕਾ ਚੀਰਾ ॥
پئُڑیِ ॥
میرا ساہِبُ اتِ ۄڈا سچُ گہِر گنّبھیِرا ॥
سبھُ جگُ تِس کےَ ۄسِ ہےَ سبھُ تِس کا چیِرا ॥
ترجمہ معہ تشریح:
میرا آقا نہایت عظیم ہستی ہے صدیوی اور سنجیدہ اور مستقل مزاج ہے۔ سارا علام اس خدا کے زیر نظام ہے اور سارا علام اس کے سہارے ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਾਈਐ ਨਿਹਚਲੁ ਧਨੁ
ਧੀਰਾ ॥ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਭੇਟੈ ਗੁਰੁ ਸੂਰਾ ॥ ਗੁਣਵੰਤੀ ਸਾਲਾਹਿਆ ਸਦਾ ਥਿਰੁ ਨਿਹਚਲੁ ਹਰਿ ਪੂਰਾ
॥੭॥
گُر پرسادیِ پائیِئےَ نِہچلُ دھنُ دھیِرا ॥
کِرپا تے ہرِ منِ ۄسےَ بھیٹےَ گُرُ سوُرا ॥
گُنھۄنّتیِ سالاہِیا سدا تھِرُ نِہچلُ ہرِ پوُرا॥੭॥
لفظی معنی:
سچ ۔ حقیقت۔ ات و ڈا ۔ نہایت عظیم۔ گہر گھنبیر ۔ نہانیت سنجیدہ ۔ وس۔ قابو۔ زیر نظام۔ چیرا ۔ پھیلاؤ۔ نہچل۔ دائمی ۔ مستقل ۔ دھیر۔ دائمی قائم۔ بھیٹے ۔ ملاپ ۔ گر سور۔ بہادر مرشد۔ گنونتی ۔ با اوصاف انسانوں نے ۔ سدا بھر ۔ ہمیشہ قائم ۔ دائمی مستقل ۔
ترجمہ معہ تشریح:
الہیٰ نام کا لافناہ سرمایہ جو دائمی اور مستقل ہے مرشد کی کرم وعنایت سے ملتا ہے ۔ الہٰی رحمت و عنایت سے کامل مرشد ملتا ہے جس سےا لہٰی نام دل میں بستا ہے ۔ با اوصاف انسان اس کی حمدوثناہ کرتے ہیں جو مستقل اور دائمی اور کامل ہے۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਧ੍ਰਿਗੁ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਦਾ ਜੀਵਿਆ ਜੋ ਹਰਿ ਸੁਖੁ ਪਰਹਰਿ ਤਿਆਗਦੇ ਦੁਖੁ ਹਉਮੈ ਪਾਪ ਕਮਾਇ ॥
ਮਨਮੁਖ ਅਗਿਆਨੀ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਵਿਆਪੇ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਬੂਝ ਨ ਕਾਈ ਪਾਇ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
دھ٘رِگُ تِن٘ہ٘ہا دا جیِۄِیا جو ہرِ سُکھُ پرہرِ تِیاگدے دُکھُ ہئُمےَ پاپ کماءِ ॥
منمُکھ اگِیانیِ مائِیا موہِ ۄِیاپے تِن٘ہ٘ہ بوُجھ ن کائیِ پاءِ ॥
ترجمہ معہ تشریح:
جو لوگ خدا کی عبادت کے سکھ کو چھوڑ کر تکبر اور گناہ کرکے عذاب اُٹھاتے ہیں ان کی زندگی ایک لعنت ہے۔وہ خودی پسند و لاعلم انسان دنیاوی دولت کی محبت میں پڑجاتے ہیں اور انہیں کوئی سمجھ نہیں آتی۔
ਹਲਤਿ ਪਲਤਿ ਓਇ ਸੁਖੁ ਨ
ਪਾਵਹਿ ਅੰਤਿ ਗਏ ਪਛੁਤਾਇ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਕੋ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਤਿਸੁ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ
ਪੂਰਬਿ ਹੋਵੈ ਲਿਖਿਆ ਸੋ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਆਇ ਪਾਇ ॥੧॥
ہلتِ پلتِ اوءِ سُکھُ ن پاۄہِ انّتِ گۓ پچھُتاءِ ॥
گُر پرسادیِ کو نامُ دھِیاۓ تِسُ ہئُمےَ ۄِچہُ جاءِ ॥
نانک جِسُپوُربِہوۄےَلِکھِیا سو گُر چرنھیِآءِپاءِ॥੧॥
لفظی معنی:
دھرگ ۔ لعنت ۔ جیویا ۔ زندگی گذارنا ۔ پر ہر ۔ چھوڑ گیاگدے ۔ چھوڑتے ۔ دکھ ہونمے پاپ کمائے ۔ جو خودی اور گناہ کرکے عذاب اُٹھاتے ہیں۔ منمکھ ۔ خودی پسند ۔ اگیانی ۔ لا علم ۔ جاہل۔ مائیا موہ دیاپے ۔ دنیاوی دولت سے محبت کرتے ہیں۔ بوجھ ۔ سمجھ ۔ ہلت پلت ۔ ہر دو عالموں میں۔ انت ۔ آخر۔ گئے پچھتائے ۔ اخر پچھتاتے ہوئے۔
ترجمہ معہ تشریح:
اسی وجہ سے وہ ہر دو عالم میں سکون نہیں پاتے اور آخر پچھتاتے ہوئے اس جہاں سے کوچ کر جاتے ہیں وفات پا جاتے ہیں۔ جو رحمت مرشد سے اپنا دھیان و توجہ الہٰی نام میں لگاتا ہے اس کے دل سے خودی مٹ جاتی ہے ۔ اے نانک جس کے مقدر میں پہلے سے تحریر ہوتا ہےو ہی پائے مرشد پڑتا ہے مراد مرشد کے سایہ میں آتا ہے۔
ਮਃ ੩ ॥ ਮਨਮੁਖੁ ਊਧਾ ਕਉਲੁ ਹੈ ਨਾ ਤਿਸੁ ਭਗਤਿ
ਨ ਨਾਉ ॥ ਸਕਤੀ ਅੰਦਰਿ ਵਰਤਦਾ ਕੂੜੁ ਤਿਸ ਕਾ ਹੈ ਉਪਾਉ ॥
مਃ੩॥
منمُکھُ اوُدھا کئُلُ ہےَ نا تِسُ بھگتِ ن ناءُ ॥
سکتیِ انّدرِ ۄرتدا کوُڑُ تِس کا ہےَ اُپاءُ ॥
ترجمہ معہ تشریح:
خود پسند الٹے ذہن و دماغ والا ہوتا ہے نہ اس کے د ل میں خدا سے پریم ہے نہ یاد خدا۔یہ سارے کام دنیاوی دولت کے زیر اثر کرتا ہے اس کی زندگی کا مدعا اور نشانہ جھوٹ ہوتا ہے ۔
ਤਿਸ ਕਾ ਅੰਦਰੁ ਚਿਤੁ ਨ ਭਿਜਈ ਮੁਖਿ ਫੀਕਾ
ਆਲਾਉ ॥ ਓਇ ਧਰਮਿ ਰਲਾਏ ਨਾ ਰਲਨ੍ਹ੍ਹਿ ਓਨਾ ਅੰਦਰਿ ਕੂੜੁ ਸੁਆਉ ॥ ਨਾਨਕ ਕਰਤੈ ਬਣਤ ਬਣਾਈ
ਮਨਮੁਖ ਕੂੜੁ ਬੋਲਿ ਬੋਲਿ ਡੁਬੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਰੇ ਜਪਿ ਹਰਿ ਨਾਉ ॥੨॥
تِس کا انّدرُ چِتُ ن بھِجئیِ مُکھِ پھیِکا آلاءُ ॥
اوءِ دھرمِ رلاۓ نا رلن٘ہ٘ہِ اونا انّدرِ کوُڑُ سُیاءُ ॥
نانک کرتےَبنھتبنھائیِمنمُکھکوُڑُبولِبولِڈُبےگُرمُکھِ ترے جپِ ہرِ ناءُ॥੨॥
لفظی معنی:
اودھا ۔ الٹا۔ کول ۔ پھول۔ ذہن۔ بھگت ۔ پریم ۔ ناؤ۔ سچ ۔ حقیقت۔ سکتی ۔ دنیاوی د ولت ۔ ورتدا۔ لگاؤ۔ پریم کوڑ۔ جھوٹ۔ تس۔ اسکا ۔ اپاؤ۔ کوشش۔ چت۔ دل ۔ بھجئی ۔ تاثر نہیں پڑتا۔ یقین نہیں کرتا۔ پھیکا الاؤ۔ بد مزہ بولتا ہے ۔ سوآؤ۔ مطلب۔ غرض ۔ خؤد غرضی ۔
ترجمہ معہ تشریح:
خودی پسند پر کوئی دلیل کام نہیں کرتی نہ اس کے دل پر کوئی اثر ہوتا ہے اور ہمیشہ زبان سے پھیکا اور بد کلامی کرتا ہے ۔ ایسے انسان نہ اپنے فرائض ادا کرتے ہیں، نہ ان کا تکبر دل سے دور ہوتا ہے ۔ ان کے دل میں کفر اور خود غرضی ہے ۔ اے نانک خدا نے ایسا طریقہ کار اپنائیا ہوا ہے کہ مرید من جھوٹ بول بول کر تباہ ہوجاتے ہیں اور مرید ان مرشد الہٰی نام اپناکر زندگی کے سمندر کو عبور کر لیتے ہیں مراد زندگی کا میاب بنا لیتے ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ ਬਿਨੁ ਬੂਝੇ ਵਡਾ ਫੇਰੁ ਪਇਆ
ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਜਾਈ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਨ ਕੀਤੀਆ ਅੰਤਿ ਗਇਆ ਪਛੁਤਾਈ ॥
پئُڑیِ ॥
بِنُ بوُجھے ۄڈا پھیرُ پئِیا پھِرِ آۄےَ جائیِ ॥
ستِگُر کیِ سیۄا ن کیِتیِیا انّتِ گئِیا پچھُتائیِ ॥
ترجمہ معہ تشریح:
بغیر اصلیت و حقیقت کو سمجھنے کے انسان تناسخ کے چکر میں پڑا رہتا ہے ۔ سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل نہ کرکے آخر پچھتاتا ہے اور تاصف میں پڑ کر کوچ کرتا ہے ۔
ਆਪਣੀ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਗੁਰੁ
ਪਾਈਐ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਈ ॥ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭੁਖ ਵਿਚਹੁ ਉਤਰੈ ਸੁਖੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਈ ॥ ਸਦਾ ਸਦਾ ਸਾਲਾਹੀਐ
ਹਿਰਦੈ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੮॥
آپنھیِ کِرپا کرے گُرُ پائیِئےَ ۄِچہُ آپُ گۄائیِ ॥
ت٘رِسنا بھُکھ ۄِچہُ اُترےَ سُکھُ ۄسےَ منِ آئیِ ॥
سدا سداسالاہیِئےَ ہِردےَ لِۄلائیِ॥੮॥
لفظی معنی:
بن بو جھے ۔ بغیر حقیقت شناسی کے ۔ پھیر ۔ چکر ۔ آپ ۔ خودی ۔ ترشنا۔ بھکھ ۔ خواہشات یا تمناؤں کی بھوک پیاس ۔ ہر دے ۔ دلمیں۔
ترجمہ معہ تشریح:
جب خدا اپنی کرم وعنایت کرتا ہے تو مرشد سے میلاپ ہوتا ہے تب دل سے خودی مٹتی ہے اور دنیاوی دولت کی بھوک پیاس مٹتی ہے دل کو سکون ملتا ہے۔ تو ہمیشہ دلی پریم پیار سے خدا کی عبادت و بندگی ہو سکتی ہے ۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਜਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਆਪਣਾ ਤਿਸ ਨੋ ਪੂਜੇ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥ ਸਭਨਾ ਉਪਾਵਾ
ਸਿਰਿ ਉਪਾਉ ਹੈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
جِ ستِگُرُ سیۄے آپنھا تِس نو پوُجے سبھُ کوءِ ॥
سبھنا اُپاۄا سِرِ اُپاءُ ہےَ ہرِ نامُ پراپتِ ہوءِ ॥
ترجمہ معہ تشریح:
جو انسان مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اس کی سب پرستش و خدمت کرتے ہیں۔ دنیا میں جتنی بھی کوششیں و کاوشیں ہیں ان میں سب سے عظیم کوشش خدا کے نام کو حاصل کرنے کی ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਸੀਤਲ ਸਾਤਿ ਵਸੈ ਜਪਿ ਹਿਰਦੈ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥
ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਖਾਣਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੈਨਣਾ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਵਡਾਈ ਹੋਇ ॥੧॥
انّترِ سیِتل ساتِ ۄسےَ جپِ ہِردےَ سدا سُکھُ ہوءِ ॥
انّم٘رِتُ کھانھاانّم٘رِتُ پیَننھا نانک نامُ ۄڈائیِ ہوءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ایاؤ۔ کوشش ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت۔ ستیل ۔ ٹھنڈک۔ سات۔ سکون ۔ جپ ۔ یاد وریاض ۔ ہر دے ۔ سدا سکھ ہوئے ۔ دلمیں ہمیشہ سکون ہوتا ہے ۔
ترجمہ معہ تشریح:
دل میں ٹھنڈک اور سکون آجاتا ہے اور خدا کے نام کی یاد سے دلمیں ہمیشہ سکون ہوتا ہے ۔ اے نانک اس سے نوش و پوش مراد اس کا کھانا اور پہننا آب حیات ہو جاتا ہے اور الہٰی ہی اس کی عظمت و حشمت بن جاتا ہے۔
ਮਃ ੩ ॥ ਏ ਮਨ ਗੁਰ ਕੀ ਸਿਖ ਸੁਣਿ ਹਰਿ ਪਾਵਹਿ ਗੁਣੀ ਨਿਧਾਨੁ ॥
مਃ੩॥
اے من گُر کیِ سِکھ سُنھِ ہرِ پاۄہِ گُنھیِ نِدھانُ ॥
ترجمہ معہ تشریح:
اے دل مرشد کی پندو نصائح سن اس سے تجھے اوصاف کے خزانے خدا کا میلاپ حاصل ہوگا۔