ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਬਦੇ ਜਾਪਦਾ ਭਾਈ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਮਿਲਾਇ ॥ ਸਦਾ ਸੁਖੁ
ਸੋਹਾਗਣੀ ਭਾਈ ਅਨਦਿਨੁ ਰਤੀਆ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ॥੧॥
سورٹھِ مہلا ੩॥
ہرِ جیِءُ سبدے جاپدا بھائیِ پوُرےَ بھاگِ مِلاءِ ॥
سدا سُکھُ سوہاگنھیِ بھائیِ اندِنُ رتیِیا رنّگُ لاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سبدے جاپد ۔ کلام سے سمجھ آتی ہے ۔ پورے بھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ سوہاگنی ۔ خدا۔ پرست۔ مالک کے پیارے ۔ رتیا۔ محو ومجذوب (1)
ترجمہ:
اے بھائیوں ، خدا کو صرف مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ہی سمجھا جاتا ہے۔ کامل تقدیر کے ساتھ مرشد ایک کو خدا کے ساتھ ملاتا ہے۔
اے بھائی ، خوش قسمت دلہنیں (انسانی روح) ہمیشہ روحانی سکون سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ خدا سے پیار کرتے ہوئے ، وہ ہمیشہ اس کی محبت سے متاثر رہتی ہیں۔ || 1 ||
ਹਰਿ ਜੀ ਤੂ ਆਪੇ ਰੰਗੁ ਚੜਾਇ ॥ ਗਾਵਹੁ ਗਾਵਹੁ ਰੰਗਿ
ਰਾਤਿਹੋ ਭਾਈ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ॥ ਰਹਾਉ ॥
ہرِ جیِ توُ آپے رنّگُ چڑاءِ ॥
گاۄہُ گاۄہُ رنّگِ راتِہو بھائیِ ہرِ سیتیِ رنّگُ لاءِ ॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
رنگ چرائے ۔ پریم پیار لگا۔ رنگ راتیؤ۔ پریمیؤ ۔رہاؤ۔
ترجمہ:
اے خدا ، تم خود اپنے عقیدت مندوں کو اپنی محبت سے لبریز کرتے ہو۔
اے بھائیو ، خدا کی محبت سے متاثر ہو کر ، اس کی تعریفوں کے گیت گاتے رہو اور اس سے پیار کرتے رہو۔ ||
ਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਭਾਈ ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥
ਸਦਾ ਸਹਜੁ ਫਿਰਿ ਦੁਖੁ ਨ ਲਗਈ ਭਾਈ ਹਰਿ ਆਪਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੨॥
گُر کیِ کار کماۄنھیِ بھائیِ آپُ چھوڈِ چِتُ لاءِ ॥
سدا سہجُ پھِرِ دُکھُ ن لگئیِ بھائیِ ہرِ آپِ ۄسےَ منِ آءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
گر کی کار۔ ہدایت مرشد پر عمل۔ آپ چھوڈ۔ خودی ختم کرکے ۔ چت لائے ۔ دل لگا کر۔ سدا سہج ۔ صدیوی روحانی سکون (2)
ترجمہ:
اے بھائیوں ، اپنے ذہن کی مریدی کو ختم کرکے ، (انسانی روح) دلہن جو پوری توجہ کے ساتھ مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتی ہے ،
وہ ہمیشہ کے لیے روحانی سکون میں رہتی ہے ، اسے کوئی دکھ نہیں پہنچتا اور اسے احساس ہوتا ہے کہ خدا اس کے دل میں ہے۔ || 2 ||
ਪਿਰ ਕਾ ਹੁਕਮੁ ਨ ਜਾਣਈ ਭਾਈ
ਸਾ ਕੁਲਖਣੀ ਕੁਨਾਰਿ ॥ ਮਨਹਠਿ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਭਾਈ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਕੂੜਿਆਰਿ ॥੩॥
پِر کا ہُکمُ ن جانھئیِ بھائیِ سا کُلکھنھیِ کُنارِ ॥
منہٹھِ کار کماۄنھیِ بھائیِ ۄِنھُ ناۄےَ کوُڑِیارِ ॥੩॥
لفظی معنی:
پر ۔ خاوند۔ کلگھنی ۔ بد کردار بد خاندانی ۔ کنار۔ بدزاد عورت۔ من ہٹھ ۔ ضدی ہوکر۔ کوڑیار۔ جھوٹی (3) ۔
ترجمہ:
اے بھائی ، ایسی دلہن (انسانی روح) بہت بدبخت ہے جو اپنے شوہر (خدا) کی مرضی کو نہیں سمجھتی۔
اے بھائی ، وہ اپنے دماغ کی ضد سے کام کرتی ہے خدا کے نام کو یاد کیے بغیر ، وہ جھوٹ میں رہتی ہے۔ || 3 ||
ਸੇ ਗਾਵਹਿ ਜਿਨ
ਮਸਤਕਿ ਭਾਗੁ ਹੈ ਭਾਈ ਭਾਇ ਸਚੈ ਬੈਰਾਗੁ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਰਾਤੇ ਗੁਣ ਰਵਹਿ ਭਾਈ ਨਿਰਭਉ ਗੁਰ ਲਿਵ ਲਾਗੁ
॥੪॥
سے گاۄہِ جِن مستکِ بھاگُ ہےَ بھائیِ بھاءِ سچےَ بیَراگُ ॥
اندِنُ راتے گُنھ رۄہِ بھائیِ نِربھءُ گُر لِۄ لاگُ ॥੪॥
لفظی معنی:
جن مستک بھاگ۔ جن کی پیشانی پر قیمت کندہ یا تحریر ہے ۔ جھائے ۔ سچے ویراگ۔ سچے پریم سے تیاگ ۔ طارق الدنیا ۔ گر لو ۔ محبت مرشد
ترجمہ:
اے بھائیو ، صرف وہی لوگ جن کی تقدیر میں پہلے سے مقرر ہیں ، خدا کی حمد گاتے ہیں۔ خدا کی محبت سے متاثر ہو کر ، وہ دنیاوی وابستگیوں سے الگ ہو جاتے ہیں۔
اے بھائی ، وہ بے خوف ہو کر مرشد کے الفاظ پر قائم رہتے ہیں۔ خدا کی محبت سے متاثر ، وہ ہمیشہ اس کی حمد گاتے ہیں۔ || 4 ||
ਸਭਨਾ ਮਾਰਿ ਜੀਵਾਲਦਾ ਭਾਈ ਸੋ ਸੇਵਹੁ ਦਿਨੁ ਰਾਤਿ ॥ ਸੋ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੀਐ ਭਾਈ ਜਿਸ ਦੀ
ਵਡੀ ਹੈ ਦਾਤਿ ॥੫॥
سبھنا مارِ جیِۄالدا بھائیِ سو سیۄہُ دِنُ راتِ ॥
سو کِءُ منہُ ۄِساریِئےَ بھائیِ جِس دیِ ۄڈیِ ہےَ داتِ ॥੫॥
لفظی معنی:
مارجیوالد۔ مار کے پیدا کرتا ہے ۔ دات ۔ دین بخشش (5) ۔
ترجمہ:
اے بھائیوں ، ہمیشہ پیار سے اس خدا کو یاد کرو جو سب کو زندگی اور موت دیتا ہے۔
اے بھائی ، ہم اپنے ذہن سے اس خدا کو کیوں بھلائیں جس نے عظیم تحفے دیے ہیں ، انسانوں کو زندگی کا تحفہ دیا ہے۔
ਮਨਮੁਖਿ ਮੈਲੀ ਡੁੰਮਣੀ ਭਾਈ ਦਰਗਹ ਨਾਹੀ ਥਾਉ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਤ ਗੁਣ ਰਵੈ ਭਾਈ
ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਾਚਿ ਸਮਾਉ ॥੬॥
منمُکھِ میَلیِ ڈُنّمنھیِ بھائیِ درگہ ناہیِ تھاءُ ॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ ت گُنھ رۄےَ بھائیِ مِلِ پ٘ریِتم ساچِ سماءُ ॥੬॥
لفظی معنی:
ڈمنی ۔ دوچتی ۔ دوخیالات ولای۔ درگیہہ۔ الہٰی عدالت ۔ سچ سماؤ خدا میں مجذوب (6)
ترجمہ:
اے بھائی ، اپنے ذہن کی مریدی کرنے والی دلہن (انسانی روح)، کی برے ارادوں اوردنیاوی محبت کے ساتھ ، خدا کی الہیٰ دربار میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
اے بھائی ، لیکن اگر وہ مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کی خوبیوں پر غور کرتی ہے ، تو وہ ابدی خدا کو جانتی ہے اور اس میں ضم ہو جاتی ہے۔ || 6 ||
ਏਤੁ ਜਨਮਿ ਹਰਿ ਨ ਚੇਤਿਓ ਭਾਈ ਕਿਆ ਮੁਹੁ ਦੇਸੀ ਜਾਇ ॥ ਕਿੜੀ ਪਵੰਦੀ
ਮੁਹਾਇਓਨੁ ਭਾਈ ਬਿਖਿਆ ਨੋ ਲੋਭਾਇ ॥੭॥
ایتُ جنمِ ہرِ ن چیتِئو بھائیِ کِیا مُہُ دیسیِ جاءِ ॥
کِڑیِ پۄنّدیِ مُہائِئونُ بھائیِ بِکھِیا نو لوبھاءِ ॥੭॥
لفظی معنی:
ایت جنم۔ اس زندگی میں ۔ چتیؤ ۔ یاد کیا ۔ کیا مہ دیسی جائے ۔ کیسے منہ دکھائیاگا۔ کڑی پوندی ۔ آوازیں آنے کے باوجود۔ مہا یؤن۔ لٹ گیا ۔ وکھیا۔ نو لبھاے ۔ دنیاوی دؤلت کے لالچ میں (7)
ترجمہ:
اے بھائیو ، جس نے اس زندگی میں خدا کو یاد نہیں کیا اس کے بعد وہ خدا کا سامنا کیسے کرے گا؟
اے بھائی ، انتباہات کے باوجود (دوسروں کو بغیر کچھ ساتھ لیئے اس دنیا سے رخصت ہوتے ہوئے دیکھ کر بھی) ، انسان دنیاوی دولت کے لالچ میں رہا اور اس کی روحانی خوبیوں کو لوٹ لیا گیا۔ || 7 ||
ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਹਿ ਸੁਖਿ ਵਸਹਿ ਭਾਈ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਸਾਂਤਿ ਸਰੀਰ ॥
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ਤੂ ਭਾਈ ਅਪਰੰਪਰ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰ ॥੮॥੩॥
نامُ سمالہِ سُکھِ ۄسہِ بھائیِ سدا سُکھُ ساںتِ سریِر ॥
نانک نامُ سمالِ توُ بھائیِ اپرنّپر گُنھیِ گہیِر ॥੮॥੩॥
لفظی معنی:
نام سمالیہہ۔ سچ وحقیقت بساؤ۔ سانت سیر۔ جسمانی ٹھنڈا ۔ اپرنپر۔ لا محدود۔ گنی گہیر۔ بوجہ اوصاف دور اندیش ۔ سنجیدہ ۔
ترجمہ:
اے بھائیوں ، جو لوگ اپنے دل میں خدا کا نام بساتے ہیں وہ سکون سے رہتے ہیں اور ان کا جسم ہمیشہ آرام و سکون میں رہتا ہے۔
اے نانک ، خدا کا نام اپنے دل میں بساؤ، جو لامحدود ، نیک اور ناقابل فہم ہے۔ || 8 || 3 ||
ਸੋਰਠਿ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧ ਅਸਟਪਦੀਆ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਸਭੁ ਜਗੁ ਜਿਨਹਿ ਉਪਾਇਆ ਭਾਈ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥੁ ॥ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਜਿਨਿ ਸਾਜਿਆ ਭਾਈ ਦੇ ਕਰਿ
ਅਪਣੀ ਵਥੁ ॥
سورٹھِ مہلا ੫ گھرُ ੧ اسٹپدیِیا
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
سبھُ جگُ جِنہِ اُپائِیا بھائیِ کرنھ کارنھ سمرتھُ ॥
جیِءُ پِنّڈُ جِنِ ساجِیا بھائیِ دے کرِ اپنھیِ ۄتھُ ॥
ترجمہ:
اے بھائیوں ، جس نے یہ ساری کائنات بنائی ہے ، وہ ہر چیز کو کرنے اور کرانے پر قادر ہے۔
اے بھائی ، وہ جس نے ہمارے جسم اور روح کو اپنی طاقت سے بنایا۔
ਕਿਨਿ ਕਹੀਐ ਕਿਉ ਦੇਖੀਐ ਭਾਈ ਕਰਤਾ ਏਕੁ ਅਕਥੁ ॥ ਗੁਰੁ ਗੋਵਿੰਦੁ ਸਲਾਹੀਐ ਭਾਈ ਜਿਸ ਤੇ
ਜਾਪੈ ਤਥੁ ॥੧॥
کِنِ کہیِئےَ کِءُ دیکھیِئےَ بھائیِ کرتا ایکُ اکتھُ ॥
گُرُ گوۄِنّدُ سلاہیِئےَ بھائیِ جِس تے جاپےَ تتھُ ॥੧॥
لفظی معنی:
اپائیا۔پیدا کیا ۔ کرن کارن سمرتھ ۔ کرن ۔ کرنے ۔ کارن ۔ سبب ۔ سمرتھ ۔ توفیق ۔ جو کرنے سبب پیدا کرنے کی حیثت اور توفیق رکھتا ہے ۔ جیؤ ۔ زندگی ۔ پنڈ ۔ جسم۔ تن بدن۔ سجای ۔ بنائیا۔ وتھ ۔ قوت ۔ کن کہے ۔ کسے کہیں۔ کرتا۔ گرتار کرنے والا ۔ کار ساز۔ ایک اکتھ ۔ واحد ہے جو کہے اور بیان سے باہر ہے ۔ گر گوبند۔ خدا کی مانند مرشد ۔ جاپے تتھ ۔جس کے وسیلے سے حقیقت کی سمجھ آتی ہے (1)
ترجمہ:
اے بھائی ، خالق ناقابل بیان ہے اسے کیسے بیان کیا جا سکتا ہے اور اسے کیسے دیکھا جا سکتا ہے؟
اے بھائیوں ، ہمیں ہمیشہ اس مرشد کی تعریف کرنی چاہیے جو خدا کا مجسم ہے یہ مرشد کے ذریعے ہے کہ ہم خدا کے بارے میں حقیقت کو سمجھتے ہیں۔ || 1 ||
ਮੇਰੇ ਮਨ ਜਪੀਐ ਹਰਿ ਭਗਵੰਤਾ ॥ ਨਾਮ ਦਾਨੁ ਦੇਇ ਜਨ ਅਪਨੇ ਦੂਖ ਦਰਦ ਕਾ ਹੰਤਾ
॥ ਰਹਾਉ ॥
میرے من جپیِئےَ ہرِ بھگۄنّتا ॥
نامُ دانُ دےءِ جن اپنے دوُکھ دردا کا ہنّتا ॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
ہر بھگونتا ۔ اس خدا کو۔ جو سب کی تقدیرون کا مالک ہے ۔ ہنتا۔ مٹانے والا۔ رہاؤ۔
ترجمہ:
اے میرے ذہن ، ہمیں خدا کو یاد کرنا چاہیے ،
جو اپنے بھگت (اولیاوں) کو اپنے نام کا تحفہ دیتا ہے اور درد اور تکلیف کا خاتمہ کرنے والا ہے۔
ਜਾ ਕੈ ਘਰਿ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੈ ਭਾਈ ਨਉ ਨਿਧਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰ ॥ ਤਿਸ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਭਾਈ ਊਚਾ
ਅਗਮ ਅਪਾਰ ॥
جا کےَ گھرِ سبھُ کِچھُ ہےَ بھائیِ نءُ نِدھِ بھرے بھنّڈار ॥
تِس کیِ کیِمتِ نا پۄےَ بھائیِ اوُچا اگم اپار ॥
ترجمہ:
اے میرے بھائیو ، وہ خدا جس کے پاس سب کچھ ہے ، جس کے خزانے دولت کے تمام نو خزانوں سے بھرے ہوئے ہیں ،
اس کی قدر کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، اے بھائی ، وہ لامحدود اور ناقابل فہم خدا اعلیٰ ترین ہے۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਦਾ ਭਾਈ ਨਿਤ ਨਿਤ ਕਰਦਾ ਸਾਰ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਭੇਟੀਐ ਭਾਈ
ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਵਣਹਾਰ ॥੨॥
جیِء جنّت پ٘رتِپالدا بھائیِ نِت نِت کردا سار ॥
ستِگُرُ پوُرا بھیٹیِئےَ بھائیِ سبدِ مِلاۄنھہار ॥੨॥
لفظی معنی:
نوندھ ۔ نو خزانے ۔ بھنڈار۔ خزانے ذخیرے ۔ اگم اپار۔ لا محدود انسان عقل و ہوش سے بعید۔ جیئہ جنت پرتپالا۔ مخلوقات کی پرورش کرتا ہے ۔ سار۔ نگرنای ۔ سنبھال۔ بھیٹیئے ۔ ملاپ کرین۔ سبد ملاونہار۔ عمل کلام میں لانے کی توفیق
ترجمہ:
اے بھائی ، وہی ہے جو تمام مخلوقات اور مخلوق کو پالتا ہے ، اور ہمیشہ ان کی دیکھ بھال کرتا ہے۔
اے بھائیوں ، ہمیں کامل مرشد سے ملنا چاہیے اور اس کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے جو الہی کلام کے ذریعے ہمیں خدا کے ساتھ جوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ || 2 ||
ਸਚੇ ਚਰਣ ਸਰੇਵੀਅਹਿ ਭਾਈ ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਹੋਵੈ ਨਾਸੁ ॥ ਮਿਲਿ ਸੰਤ ਸਭਾ ਮਨੁ
ਮਾਂਜੀਐ ਭਾਈ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਨਿਵਾਸੁ ॥
سچے چرنھ سریۄیِئہِ بھائیِ بھ٘رمُ بھءُ ہوۄےَ ناسُ ॥
مِلِ سنّت سبھا منُ ماںجیِئےَ بھائیِ ہرِ کےَ نامِ نِۄاسُ ॥
ترجمہ:
اے بھائیوں ، ہمیں محبت سے ابدی خدا کو یاد کرنا چاہیے ، ایسا کرنے سے ہمارا تمام خوف اور شبہ ختم ہو جاتا ہے۔
سنتوں (اولیاؤں) کی صحبت میں شامل ہوکر ، ہمیں اپنے ذہن کو برائیوں کی غلاظت سے پاک کرنا چاہیے ، تاکہ یہ خدا کے نام کو روشن بسانے کے لائق بن جائے۔
ਮਿਟੈ ਅੰਧੇਰਾ ਅਗਿਆਨਤਾ ਭਾਈ ਕਮਲ ਹੋਵੈ ਪਰਗਾਸੁ ॥ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਸੁਖੁ ਊਪਜੈ ਭਾਈ ਸਭਿ ਫਲ ਸਤਿਗੁਰ ਪਾਸਿ ॥੩॥
مِٹےَ انّدھیرا اگِیانتا بھائیِ کمل ہوۄےَ پرگاسُ ॥
گُر بچنیِ سُکھُ اوُپجےَ بھائیِ سبھِ پھل ستِگُر پاسِ ॥੩॥
لفطی معنی:
سر یوبیہہ۔ بسائیں۔ بھرم ۔ وہم وگمان ۔ ذہنی بھٹکن ۔ بھؤ۔ خوف۔ ناس۔ مٹے ۔ سنت سبھا۔ روحانی رہنماوں کی مجلس ۔ جرگا۔ من ماجھیے ۔ پاک بنائیں۔ راہ راست پر لائیں۔ نام نواس۔ سچ و حقیقت اپنائیں۔ اندھیرا لگیانتا۔ لا علمی کا اندھیرا۔ کمل ہودے پرگاس۔ ذہن روشن ہو ۔ گربچنی ۔کلام رمشد۔ پھل ۔ نتیجے (3)
ترجمہ:
پھر جہالت کا اندھیرا مٹ جاتا ہے اور دل کمل کے پھول کی طرح خوشی سے کھل جاتا ہے۔
اے بھائیوں ، مرشد کی تعلیمات پر عمل کر کے ذہن میں سکون پیدا ہوتا ہے۔ تمام روحانی خوبیاں حقیقی مرشد سے حاصل کی جاتی ہیں۔ || 3 ||