ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੯ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਕਚਾ ਰੰਗੁ ਕਸੁੰਭ ਕਾ ਥੋੜੜਿਆ ਦਿਨ ਚਾਰਿ ਜੀਉ ॥ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਭ੍ਰਮਿ ਭੁਲੀਆ ਠਗਿ ਮੁਠੀ ਕੂੜਿਆਰਿ ਜੀਉ ॥
ਸਚੇ ਸੇਤੀ ਰਤਿਆ ਜਨਮੁ ਨ ਦੂਜੀ ਵਾਰ ਜੀਉ ॥੧॥
سوُہیِ مہلا ੧ گھرُ ੯
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
کچا رنّگُ کسُنّبھ کا تھوڑڑِیا دِن چارِ جیِءُ ॥
ۄِنھُ ناۄےَ بھ٘رمِ بھُلیِیا ٹھگِ مُٹھیِ کوُڑِیارِ جیِءُ ॥
سچے سیتیِ رتِیا جنمُ ن دوُجیِ ۄار جیِءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
کچا ۔ خادم ۔ جدل اترنے والا۔ کسنبھ ۔ گل لالہ ۔ بن ناوے ۔ سچ حق و حقیقت کے بغیر ۔ بھرم۔ وہم و گمان۔ مٹھی ۔ لوٹی گئی ۔ کوڑیار۔ جھوٹی ۔ سچے سیتی ۔ سچے صدیوی رتیا ۔ محو ومجذوب جنم نہ دوجی دار۔ تناسخ میں نہیں پڑنا پڑتا (1)
ترجمہ:
زعفران کے رنگ کی طرح مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) سے محبت عارضی ہے۔ یہ صرف چند دنوں تک رہتی ہے.
خدا کے نام کے بغیر ، ایک دلہن (انسانی روح) شک میں مبتلا ہوتی ہے اورمایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی محبت نے دھوکہ دیا اور لوٹ لیا ہے۔
جو خدا کی محبت میں مبتلا رہتا ہے ، وہ پیدائش اور موت کے چکر سے نہیں گزرتا۔ || 1 ||
ਰੰਗੇ ਕਾ ਕਿਆ ਰੰਗੀਐ ਜੋ ਰਤੇ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ਜੀਉ ॥ ਰੰਗਣ
ਵਾਲਾ ਸੇਵੀਐ ਸਚੇ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ਜੀਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
رنّگے کا کِیا رنّگیِئےَ جو رتے رنّگُ لاءِ جیِءُ ॥
رنّگنھ ۄالا سیۄیِئےَ سچے سِءُ چِتُ لاءِ جیِءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
رنگے کا کیا رنگیے ۔ جوپ ہلے سے ہی پریم سے متاچر ہوں۔ جورتے رنگ لائے ۔ جو پریم میں محو ہیں۔ رنگن والا۔ جس نے پریم سے متاچر کیا ہے ۔ سیویئے ۔ خدمت کریں۔ چت لائے ۔ دل سے ۔(!) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، ان چیزوں کے ساتھ ان لوگوں کو ابھارنے کی مزید ضرورت باقی نہیں رہی ، جو پہلے ہی خدا کی محبت سے متاثر ہو چکے ہیں۔
ہمیں اپنے آپ کو اس خدا کے لیے وقف کرنا چاہیے جس نے ہمیں اپنے ذہن کو اس کے ساتھ جوڑ کر اپنی محبت سے ہمکنار کیا۔ || 1 ||
ਚਾਰੇ ਕੁੰਡਾ ਜੇ ਭਵਹਿ ਬਿਨੁ ਭਾਗਾ ਧਨੁ ਨਾਹਿ ਜੀਉ ॥
ਅਵਗਣਿ ਮੁਠੀ ਜੇ ਫਿਰਹਿ ਬਧਿਕ ਥਾਇ ਨ ਪਾਹਿ ਜੀਉ ॥ ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਸੇ ਉਬਰੇ ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਮਨ ਮਾਹਿ ਜੀਉ
॥੨॥
چارے کُنّڈا جے بھۄہِ بِنُ بھاگا دھنُ ناہِ جیِءُ ॥
اۄگنھِ مُٹھیِ جے پھِرہِ بدھِک تھاءِ ن پاہِ جیِءُ ॥
گُرِ راکھے سے اُبرے سبدِ رتے من ماہِ جیِءُ ॥੨॥
لفظی معنی:
چارے کنڈ۔ چار دن طرف۔ بے بھویہہ۔ اگر پھرتے ۔ بن بھاگا۔ بغیر تقدیر ۔ دھن۔ دولت۔ اوگھن مٹھی ۔ برائیوں اور بدیوں کی لوٹی ہوئی ۔ بدھک ۔ شکاری ۔ تھائے ۔ ٹھکانہ ۔ گر راکھے ۔ جسکا محافظ مرشد ۔ اُبھرے ۔ بچے (2)
ترجمہ:
اے آدمی ، یہاں تک کہ اگر تم چاروں سمتوں میں بھٹکتے رہو ، پھر بھی تب تک تم خدا کے نام کی دولت کا ادراک نہیں کر سکتے جب تک کہ پہلے سے طے شدہ نہ ہو۔
اگر برائیوں نے تمہارا ذہن دھوکہ کھا جائے تو تم شکاری کی طرح بھٹکتے رہو گے اور خدا کی بارگاہ میں قبول نہیں ہو گے۔
صرف وہی لوگ ان برائیوں سے آزاد ہوتے ہیں جن کی مرشد حفاظت کرتا ہے اور جو ہمیشہ اپنے ذہن میں مرشد کے کلام سے متاثر رہتے ہیں۔ || 2 ||
ਚਿਟੇ ਜਿਨ ਕੇ ਕਪੜੇ ਮੈਲੇ ਚਿਤ ਕਠੋਰ ਜੀਉ ॥ ਤਿਨ ਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਨ ਊਪਜੈ ਦੂਜੈ ਵਿਆਪੇ ਚੋਰ ਜੀਉ ॥
ਮੂਲੁ ਨ ਬੂਝਹਿ ਆਪਣਾ ਸੇ ਪਸੂਆ ਸੇ ਢੋਰ ਜੀਉ ॥੩॥
چِٹے جِن کے کپڑے میَلے چِت کٹھور جیِءُ ॥
تِن مُکھِ نامُ ن اوُپجےَ دوُجےَ ۄِیاپے چور جیِءُ ॥
موُلُ ن بوُجھہِ آپنھا سے پسوُیا سے ڈھور جیِءُ ॥੩॥
لفظی معنی:
چٹے ۔ سفید۔ چت کھٹور۔ سخت دل ۔ بریح م۔ دوجے دیاپے ۔ دوئی مراد دنایوی سرمائے میں ملوچ ۔ مول۔ اصل۔ بنیاد۔ حقیقت۔ پسوا۔ حیونا۔ ڈہور۔ مویشی (3)
ترجمہ:
وہ لوگ جو مقدس لباس پہنتے ہوں ، لیکن ان کے دماغ گندے اور گھٹیا ہیں ،
وہ اپنے دل سے خدا کا نام نہیں لیتے۔ درحقیقت وہ خدا کے بجائے دنیاوی دولت کی محبت میں مبتلا چور ہیں۔
انہیں خدا یعنی ان کی بنیاد کا ادراک نہیں ہے اور وہ جانوروں اور درندوں کی طرح ہیں۔ || 3 ||
ਨਿਤ ਨਿਤ ਖੁਸੀਆ ਮਨੁ ਕਰੇ ਨਿਤ ਨਿਤ ਮੰਗੈ ਸੁਖ ਜੀਉ
॥ ਕਰਤਾ ਚਿਤਿ ਨ ਆਵਈ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਲਗਹਿ ਦੁਖ ਜੀਉ ॥ ਸੁਖ ਦੁਖ ਦਾਤਾ ਮਨਿ ਵਸੈ ਤਿਤੁ ਤਨਿ ਕੈਸੀ ਭੁਖ
ਜੀਉ ॥੪॥
نِت نِت کھُسیِیا منُ کرے نِت نِت منّگےَ سُکھ جیِءُ ॥
کرتا چِتِ ن آۄئیِ پھِرِ پھِرِ لگہِ دُکھ جیِءُ ॥
سُکھ دُکھ داتا منِ ۄسےَ تِتُ تنِ کیَسیِ بھُکھ جیِءُ ॥੪॥
لفظی معنی:
کرتا۔ کتار۔ کارساز۔ پیدا کرنے والا۔ چت نہ آوئی ۔ دلمیں نہ بسے ۔ تت تن ۔ اسکے جسم میں (4)
ترجمہ:
ایک فانی انسان کا دماغ دن بہ دن لطف اندوز ہونے کے لیے ترستا ہے اور ہر دن دنیاوی لذت کی طلب کرتا ہے ،
لیکن وہ خالق خدا کے بارے میں نہیں سوچتا ، اور یہی وجہ ہے کہ وہ بار بار مصائب سے دوچار ہے۔
جو شخص اپنے ذہن میں درد اور لذت دینے والے خدا کو جانتا ہے ، اسے دنیاوی لذتوں کی کوئی تڑپ محسوس نہیں ہوتی۔ || 4 ||
ਬਾਕੀ ਵਾਲਾ ਤਲਬੀਐ ਸਿਰਿ ਮਾਰੇ ਜੰਦਾਰੁ ਜੀਉ ॥ ਲੇਖਾ ਮੰਗੈ ਦੇਵਣਾ ਪੁਛੈ ਕਰਿ ਬੀਚਾਰੁ ਜੀਉ ॥
ਸਚੇ ਕੀ ਲਿਵ ਉਬਰੈ ਬਖਸੇ ਬਖਸਣਹਾਰੁ ਜੀਉ ॥੫॥
باکیِ ۄالا تلبیِئےَ سِرِ مارے جنّدارُ جیِءُ ॥
لیکھا منّگےَ دیۄنھا پُچھےَ کرِ بیِچارُ جیِءُ ॥
سچے کیِ لِۄ اُبرےَ بکھسے بکھسنھہارُ جیِءُ ॥੫॥
لفظی معنی:
باقی والا۔ قرض خواہ۔ طلبیئے ۔ بلائیا جاتا ہے ۔ جندار ۔ ظالم۔ لیکھا ۔ حساب۔ کرویچار۔ سوچ سمجھ کر۔ سچے کی لو ۔ سچے سچ خدا۔ لو ۔ محبت۔ ابھرے ۔ بچے ۔ بخشنہار ۔ جس میں بخشنے کی توفیق ہے (5)
ترجمہ:
جس کے گناہ خوبیوں سے بڑھ جاتے ہیں ، اسے الہیٰ صادق منصف کے سامنے بلایا جاتا ہے اور اسے موت کا آسیب سزا دیتا ہے۔
اس کے اعمال کا جائزہ لینے کے بعد ، الہیٰ صادق منصف اس سے اس کے گناہوں کا جواب مانگتا ہے۔
جو ابدی خدا کی محبت سے متاثر ہوتا ہے وہ بچ جاتا ہے ، کیونکہ مہربان خدا اسے معاف کر دیتا ہے۔ || 5 ||
ਅਨ ਕੋ ਕੀਜੈ ਮਿਤੜਾ ਖਾਕੁ ਰਲੈ ਮਰਿ ਜਾਇ ਜੀਉ ॥
ਬਹੁ ਰੰਗ ਦੇਖਿ ਭੁਲਾਇਆ ਭੁਲਿ ਭੁਲਿ ਆਵੈ ਜਾਇ ਜੀਉ ॥ ਨਦਰਿ ਪ੍ਰਭੂ ਤੇ ਛੁਟੀਐ ਨਦਰੀ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇ
ਜੀਉ ॥੬॥
ان کو کیِجےَ مِتڑا کھاکُ رلےَ مرِ جاءِ جیِءُ ॥
بہُ رنّگ دیکھِ بھُلائِیا بھُلِ بھُلِ آۄےَ جاءِ جیِءُ ॥
ندرِ پ٘ربھوُ تے چھُٹیِئےَ ندریِ میلِ مِلاءِ جیِءُ ॥੬॥
لفظی معنی:
ان ۔ دیگر۔ دوسرے ۔ متڑا۔ دوست۔ پیار۔ خاک ۔ مٹی ۔ بہورنگ ۔ بہت (سے ) سی حالت میںتماشے ۔ بھلائیا ۔ گمراہ کیا۔ ندر پربھو۔ نگاہ شفقت خدا۔ چھٹیئے ۔ نجات حاصل ہوتی ہے ۔ تدری ۔ میل۔ نظر عنایت سے ملاپ۔
ترجمہ:
وہ شخص جو خدا کے سوا کسی اور سے دوستی (محبت) کرتا ہے ، وہ روحانی طور پر مر جاتا ہے ، خاک میں مل جاتا ہے۔
دنیا کی بہت سی جھوٹی رغبتوں سے متاثر ہو کر ایسا شخص صحیح راستے سے بھٹک جاتا ہے اور پیدائش اور موت کے چکر سے گزرتا رہتا ہے۔
ہم صرف خدا کے فضل سے آزاد ہوئے ہیں اور صرف اس کے فضل سے وہ ہمیں مرشد کے ساتھ جوڑ کر اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔ || 6 ||
ਗਾਫਲ ਗਿਆਨ ਵਿਹੂਣਿਆ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਗਿਆਨੁ ਨ ਭਾਲਿ ਜੀਉ ॥ ਖਿੰਚੋਤਾਣਿ ਵਿਗੁਚੀਐ ਬੁਰਾ
ਭਲਾ ਦੁਇ ਨਾਲਿ ਜੀਉ ॥ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਭੈ ਰਤਿਆ ਸਭ ਜੋਹੀ ਜਮਕਾਲਿ ਜੀਉ ॥੭॥
گاپھل گِیان ۄِہوُنھِیا گُر بِنُ گِیانُ ن بھالِ جیِءُ ॥
کھِنّچوتانھِ ۄِگُچیِئےَ بُرا بھلا دُءِ نالِ جیِءُ ॥
بِنُ سبدےَ بھےَ رتِیا سبھ جوہیِ جمکالِ جیِءُ ॥੭॥
لفظی معنی:
غافل۔ لاپرواہ بے سمجھ ۔ گیان دہونیا۔ بے علم۔ علم کے بغیر۔ کھچوتان ۔ کشمکش ۔ وگوچیئے ۔ ذلیل وخوار۔ برا بھلا۔ نیک و ید۔ بن سبدے ۔ بغیر کلام ۔ بھے رتیا ۔ خوف کے احساسات میں۔ جوہی ۔ تاک ۔ زیر نظر۔ جمکال۔ موت (7)
ترجمہ:
اے لاپرواہ انسان ، روحانی حکمت سے عاری ، مرشد کے سوا کسی اور سے روحانی دانش تلاش کرنے کی کوشش مت کرو۔
ہم خوبیوں اور برائیوں کی مخالفت کی وجہ سے تباہ ہو گئے ہیں ، کیونکہ اچھے اور برے دونوں اعمال کا حساب موت کے بعد بھی روح کے پاس رہتا ہے۔
مرشد کے کلام کی تائید کے بغیر ، پوری دنیا خوف میں مبتلا ہے ، کیونکہ موت کا شیطان اس پر نظر رکھتا ہے۔ || 7 ||
ਜਿਨਿ ਕਰਿ ਕਾਰਣੁ
ਧਾਰਿਆ ਸਭਸੈ ਦੇਇ ਆਧਾਰੁ ਜੀਉ ॥ ਸੋ ਕਿਉ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰੀਐ ਸਦਾ ਸਦਾ ਦਾਤਾਰੁ ਜੀਉ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਨ
ਵੀਸਰੈ ਨਿਧਾਰਾ ਆਧਾਰੁ ਜੀਉ ॥੮॥੧॥੨॥
جِنِ کرِ کارنھُ دھارِیا سبھسےَ دےءِ آدھارُ جیِءُ ॥
سو کِءُ منہُ ۄِساریِئےَ سدا سدا داتارُ جیِءُ ॥
نانک نامُ ن ۄیِسرےَ نِدھارا آدھارُ جیِءُ ॥੮॥੧॥੨॥
لفظی معنی:
جن ۔ جس نے ۔ کارن ۔ سبب۔ دھاریا ۔ بنائیا۔ سبھے ۔ سبھ کو۔ آدھار۔ آسرا۔ منہودساریئے ۔ دل سے بھلائیں۔ دداتار۔ دینے والا۔ اندھارا۔ بے آسروں ۔ آدھار۔ آسرا۔
ترجمہ:
وہ ، جس نے اس کائنات کو پیدا کیا اور اسے مدد فراہم کی اور سب کو رزق فراہم کرتا ہے۔
ہم اس خدا کو کیوں بھول جائیں، جو ہمیشہ سے ہمارا دینے والا رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا؟
لہذا ، نانک دعا کرتا ہے کہ وہ خدا کا نام کبھی نہ بھولے جو کہ غیر معاون کا سہارا ہے۔ || 8 || 1 || 2 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੧ ਕਾਫੀ ਘਰੁ ੧੦ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਮਾਣਸ ਜਨਮੁ ਦੁਲੰਭੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਇਆ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਹੋਇ ਚੁਲੰਭੁ ਜੇ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇਆ ॥੧॥
سوُہیِ مہلا ੧ کاپھیِ گھرُ ੧੦
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
مانھس جنمُ دُلنّبھُ گُرمُکھِ پائِیا ॥
منُ تنُ ہوءِ چُلنّبھُ جے ستِگُر بھائِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
مانس جنم۔ انسان زندگی ۔ دلنبھ ۔ نایاب۔ گورمکھ پائیا۔ مریدان مرشد پاتے ہیں۔ من تن ۔ دل وجان ۔ چلنبھ ۔ چوں لالہ ۔ شوخ سرخ۔ ستگر بھائیا ۔ سچے مرشد کا پیارا ہوا (1)
ترجمہ:
انسانی زندگی انمول ہے۔ صرف ایک متقی انسان کو انسانی زندگی نصیب ہوتی ہے۔
اگر سچے مرشد کو پسند آتا ہے ، تو انسان کا دماغ اور جسم خدا کی گہری محبت سے سرشار ہو جاتا ہے۔ || 1 ||
ਚਲੈ ਜਨਮੁ
ਸਵਾਰਿ ਵਖਰੁ ਸਚੁ ਲੈ ॥ ਪਤਿ ਪਾਏ ਦਰਬਾਰਿ ਸਤਿਗੁਰ ਸਬਦਿ ਭੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
چلےَ جنمُ سۄارِ ۄکھرُ سچُ لےَ ॥
پتِ پاۓ دربارِ ستِگُر سبدِ بھےَ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
وکھر ۔ سودا۔ سچ لے ۔ سڈیوی حقیقت ۔ پت۔ پائے دربار۔ الہٰی حضوری اور الہٰی عدالت میں توقیر و عزت۔ ستگر سبدبھے ۔ سچے مرشد کے کلام کے ادب اور خوف سے (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
جو شخص خدا کے نام کی دولت جمع کرتا ہے ، وہ اپنی زندگی کو مزین کرنے کے بعد اس دنیا سے چلا جاتا ہے۔
مرشد کے کلام کے ذریعے خدا کے احترام والے خوف میں زندگی گزارنے سے ، خدا کی موجودگی میں عزت دی جاتی ہے۔ || 1 ||
ਮਨਿ ਤਨਿ ਸਚੁ ਸਲਾਹਿ ਸਾਚੇ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ॥
منِ تنِ سچُ سلاہِ ساچے منِ بھائِیا ॥
ترجمہ:
جو شخص ذہن اور جسم کی پوری لگن کے ساتھ خدا کی حمد و ثناہ کرتا ہے ، وہ خدا کے ذہن کو پسند آتا ہے۔