Urdu Page 650

ਨਾਨਕ ਜਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਰਹਿ ਸੋ ਪਰਵਾਣੁ ਹੈ ਜੋ ਨਾਮਿ ਰਹੇ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੨॥

نانک جِ گُرمُکھِ کرہِ سو پرۄانھُ ہےَ جو نامِ رہے لِۄ لاءِ ॥੨॥

لفظی معنی:

گبھرؤ ۔ نوجونا ۔ بردھ۔ بوڑھا۔ نمکھ ۔ خودی پسند۔ ترشنا۔ پیاس۔ گورمکھ ۔مرید مرشد ۔ سیتل۔ پر سکون ۔ آپ ۔ خودی ۔ ترپت۔ سید ۔ خواہش باقی نہ رہنا۔ سنتوکھیا۔ صبر۔ پروان۔ قبول و منظور۔

ترجمہ:

اے نانک ، چونکہ مرشد کے پیروکار ہمیشہ خدا کے نام کی یاد میں رہتے ہیں ، لہذا وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ خدا کی موجودگی میں قابل قبول ہے۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ
ਤਿੰਨ ਕੰਉ ਜੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਿਖਾ ॥ ਜੋ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਦੇ ਤਿਨ ਦਰਸਨੁ ਪਿਖਾ ॥

پئُڑیِ ॥

ہءُ بلِہاریِ تِنّن کنّءُ جو گُرمُکھِ سِکھا ॥

جو ہرِ نامُ دھِیائِدے تِن درسنُ پِکھا ॥

ترجمہ:

میں ان پیروکاروں پر قربان ہوں جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں۔

میری خواہش ہے کہ ان لوگوں کا مبارک دیدار دیکھوں، جو خدا کو یاد کرتے ہیں۔

ਸੁਣਿ ਕੀਰਤਨੁ ਹਰਿ ਗੁਣ ਰਵਾ
ਹਰਿ ਜਸੁ ਮਨਿ ਲਿਖਾ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹੀ ਰੰਗ ਸਿਉ ਸਭਿ ਕਿਲਵਿਖ ਕ੍ਰਿਖਾ ॥ ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਸੁਹਾਵਾ ਸੋ ਸਰੀਰੁ
ਥਾਨੁ ਹੈ ਜਿਥੈ ਮੇਰਾ ਗੁਰੁ ਧਰੇ ਵਿਖਾ ॥੧੯॥

سُنھِ کیِرتنُ ہرِ گُنھ رۄا ہرِ جسُ منِ لِکھا ॥

ہرِ نامُ سلاہیِ رنّگ سِءُ سبھِ کِلۄِکھ ک٘رِکھا ॥

دھنُ دھنّنُ سُہاۄا سو سریِرُ تھانُ ہےَ جِتھےَ میرا گُرُ دھرے ۄِکھا ॥੧੯॥

لفظی معنی:

گورمکھ کسھا۔ مرید مرشد کے بتائے ہوئے راہ پر چلنے والے مرید ۔ فرمانبردار مرید مرشد۔ درشن پکھا ۔ دیدار کیا۔گن ۔ رو ۔ اوصاف کہوں۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ وکھا۔ قدم۔

ترجمہ:

ان کی طرف سے خدا کی تعریفیں سن کر ، میں خدا کی حمد کہہ سکتا ہوں اور خدا کی عظمت کو میرے ذہن میں بسا سکتا ہوں۔

محبت اور عقیدت کے ساتھ خدا کی حمد گانے سے ، میں اپنے تمام گناہوں کو جڑ سے اکھاڑ سکتا ہوں۔

بہت مبارک ہے وہ جسم جس میں میرے مرشد کی تعلیمات اور محبت موجود ہے۔ || 19 ||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਗਿਆਨੁ ਨ ਹੋਵਈ ਨਾ ਸੁਖੁ ਵਸੈ ਮਨਿ
ਆਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਵਿਹੂਣੇ ਮਨਮੁਖੀ ਜਾਸਨਿ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇ ॥੧॥

سلوکُ مਃ੩॥

گُر بِنُ گِیانُ ن ہوۄئیِ نا سُکھُ ۄسےَ منِ آءِ ॥

نانک نام ۄِہوُنھے منمُکھیِ جاسنِ جنمُ گۄاءِ ॥੧॥

ترجمہ:

مرشد کی تعلیمات پر عمل کے بغیر نہ الہی علم ترقی کرتا ہے اور نہ ہی ذہن میں سکون رہتا ہے۔

اے نانک ،الہیٰ نام کی دولت سے خالی ، اپنے ذہن کا مرید افراد اپنی زندگی برباد کرنے کے بعد دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਨਾਵੈ ਨੋ ਸਭਿ
ਖੋਜਦੇ ਥਕਿ ਰਹੇ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਿਲੈ ਮਿਲਾਇ ॥

مਃ੩॥

سِدھ سادھِک ناۄےَ نو سبھِ کھوجدے تھکِ رہے لِۄ لاءِ ॥

بِنُ ستِگُر کِنےَ ن پائِئو گُرمُکھِ مِلےَ مِلاءِ ॥

ترجمہ:

تمام سنیاسی اور ماہرین خدا کے نام کی تلاش کرتے ہیں اور وہ خدا سے ملنے کی کوشش کرتے ہوئے تھک جاتے ہیں ،

سچے مرشد کے بغیر کبھی کسی کو خدا کا نام نہیں ملا۔ ہاں ،الہیٰ نام صرف مرشد کے ذریعہ اس کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے حاصل کیا جاتا ہے۔

ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਪੈਨਣੁ
ਖਾਣੁ ਸਭੁ ਬਾਦਿ ਹੈ ਧਿਗੁ ਸਿਧੀ ਧਿਗੁ ਕਰਮਾਤਿ ॥ ਸਾ ਸਿਧਿ ਸਾ ਕਰਮਾਤਿ ਹੈ ਅਚਿੰਤੁ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਦਾਤਿ ॥ ਨਾਨਕ
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਏਹਾ ਸਿਧਿ ਏਹਾ ਕਰਮਾਤਿ ॥੨॥

بِنُ ناۄےَ پیَننھُ کھانھُ سبھُ بادِ ہےَ دھِگُ سِدھیِ دھِگُ کرماتِ ॥

سا سِدھِ سا کرماتِ ہےَ اچِنّتُ کرے جِسُ داتِ ॥

نانک گُرمُکھِ ہرِ نامُ منِ ۄسےَ ایہا سِدھِ ایہا کرماتِ ॥੨॥

ترجمہ:

تمام مزیدار کھانا اور مہنگے کپڑے خدا کے نام کو یاد کیے بغیر بیکار ہیں۔ خدا کے نام سے خالی ، مافوق الفطرت اور معجزاتی طاقتیں ملعون ہیں۔

یہ واقعی مافوق الفطرت طاقت اور معجزہ ہے ، جب بے فکر خدا کسی کو نام کا تحفہ دیتا ہے۔

اے نانک ، یہ اکیلے حیرت انگیز عمل اور معجزہ ہے جب دماغ میں خدا کی موجودگی کا احساس مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ہوتا ہے۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਹਮ ਢਾਢੀ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਖਸਮ ਕੇ
ਨਿਤ ਗਾਵਹ ਹਰਿ ਗੁਣ ਛੰਤਾ ॥ ਹਰਿ ਕੀਰਤਨੁ ਕਰਹ ਹਰਿ ਜਸੁ ਸੁਣਹ ਤਿਸੁ ਕਵਲਾ ਕੰਤਾ ॥

پئُڑیِ ॥

ہم ڈھاڈھیِ ہرِ پ٘ربھ کھسم کے نِت گاۄہ ہرِ گُنھ چھنّتا ॥

ہرِ کیِرتنُ کرہ ہرِ جسُ سُنھہ تِسُ کۄلا کنّتا ॥

ترجمہ:

ہم خدا کے ڈاڈھی (گانے والے) ہیں اور ہم ہمیشہ اس کی حمد کے گیت گاتے ہیں۔

جی ہاں ، ہم خدا کی حمد گاتے ہیں اور دولت کی دیوی کے مالک خدا کی تعریفیں سنتے ہیں۔

ਹਰਿ ਦਾਤਾ ਸਭੁ
ਜਗਤੁ ਭਿਖਾਰੀਆ ਮੰਗਤ ਜਨ ਜੰਤਾ ॥ ਹਰਿ ਦੇਵਹੁ ਦਾਨੁ ਦਇਆਲ ਹੋਇ ਵਿਚਿ ਪਾਥਰ ਕ੍ਰਿਮ ਜੰਤਾ ॥ ਜਨ
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਧਨਵੰਤਾ ॥੨੦॥

ہرِ داتا سبھُ جگتُ بھِکھاریِیا منّگت جن جنّتا ॥

ہرِ دیۄہُ دانُ دئِیال ہوءِ ۄِچِ پاتھر ک٘رِم جنّتا ॥

جن نانک نامُ دھِیائِیا گُرمُکھِ دھنۄنّتا ॥੨੦॥

لفظی معنی:

ڈھاڈھی ۔ گانےو الے ۔ ہر خصم کے ۔ خدا کے ۔ ہرگن چھنتا۔ الہٰی حمدوثناہ۔ صفت صلاح۔ کو لاکنتا۔ دنیاوی دولت کا خاوند یا مالک۔ داتا۔ سخی ۔ دینے والا۔ جگت بھکھاریا ۔ سارا علام بھکاری ۔ منگت جن جتنا۔ سارے عوام بھکاری ۔ دولتمند۔

ترجمہ:

صرف خدا ہی دینے والا ہے اور ساری دنیا بھکاری ہے۔ ہاں ، تمام مخلوق بھکاری ہیں۔

اے خدا ، مہربان بن کر ، تم پتھروں میں کیڑے مکوڑوں کو بھی رزق دیتے ہو۔

اے نانک ، جو لوگ مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کو پیار سے یاد کرتے ہیں وہ واقعی روحانی طور پر امیر ہیں۔ || 20 ||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਪੜਣਾ ਗੁੜਣਾ ਸੰਸਾਰ ਕੀ ਕਾਰ ਹੈ
ਅੰਦਰਿ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਵਿਕਾਰੁ ॥ ਹਉਮੈ ਵਿਚਿ ਸਭਿ ਪੜਿ ਥਕੇ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਰੁ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

پڑنھا گُڑنھا سنّسار کیِ کار ہےَ انّدرِ ت٘رِسنا ۄِکارُ ॥

ہئُمےَ ۄِچِ سبھِ پڑِ تھکے دوُجےَ بھاءِ کھُیارُ ॥

ترجمہ:

دنیاوی خواہشات اور برائیوں کی آگ کے ساتھ صحیفوں کو پڑھنا اور ان پر غور کرنا صرف دنیاوی مشاغل ہیں۔

لوگ انا و تکبر میں صحیفے پڑھنے سے تھک چکے ہیں اور دنیاوی محبت کی وجہ سے برباد ہو چکے ہیں۔

ਸੋ ਪੜਿਆ ਸੋ ਪੰਡਿਤੁ ਬੀਨਾ
ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਕਰੇ ਵੀਚਾਰੁ ॥ ਅੰਦਰੁ ਖੋਜੈ ਤਤੁ ਲਹੈ ਪਾਏ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥

سو پڑِیا سو پنّڈِتُ بیِنا گُر سبدِ کرے ۄیِچارُ ॥

انّدرُ کھوجےَ تتُ لہےَ پاۓ موکھ دُیارُ ॥

ترجمہ:

صرف وہی شخص صحیح معنوں میں تعلیم یافتہ ، سمجھدار اور عقلمند عالم ہے جو مرشد کے کلام پر غور کرتا ہے۔

وہ جو اپنے باطن پر غور کرتا ہے ، حقیقت کو سمجھتا ہے اور دنیاوی خواہشات اور برائیوں کی تڑپ سے آزادی کا راستہ تلاش کرتا ہے۔

ਗੁਣ ਨਿਧਾਨੁ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਸਹਜਿ ਕਰੇ
ਵੀਚਾਰੁ ॥ ਧੰਨੁ ਵਾਪਾਰੀ ਨਾਨਕਾ ਜਿਸੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ॥੧॥

گُنھ نِدھانُ ہرِ پائِیا سہجِ کرے ۄیِچارُ ॥

دھنّنُ ۄاپاریِ نانکا جِسُ گُرمُکھِ نامُ ادھارُ ॥੧॥

لفظی معنی:

ترشنا۔ پیا ۔ وکاری ۔ بدی ۔ دوجے بھائے ۔ دنیاوی دؤلت کی محبت۔ خوآر۔ ذلالت۔ بنیا۔ دور اندیش۔ تت ۔ حقیقت ۔ اصلیت۔ موکھ دوار۔ درنجات ۔ گن ندھان۔ ہر اوصاف ۔ خزانہ خدا۔ سہج ۔ پرسکون ۔ گورمکھ نام ادھار۔مرشد کے وسیلے سے نام یعنی سچ و حقیقت کا آسرا ۔

ترجمہ:

وہ روحانی مستقل مزاجی کی حالت میں الہی کلام پر غور کرتا ہے اور خدا کو محسوس کرتا ہے ، جو خوبیوں کا خزانہ ہے۔

اے نانک ، مبارک ہے وہ خدا کے نام کا سچا سوداگر ، جو مرشد کے ذریعے خدا کے نام کو اپنا سہارا بناتا ہے۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਵਿਣੁ ਮਨੁ ਮਾਰੇ ਕੋਇ ਨ ਸਿਝਈ
ਵੇਖਹੁ ਕੋ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਭੇਖਧਾਰੀ ਤੀਰਥੀ ਭਵਿ ਥਕੇ ਨਾ ਏਹੁ ਮਨੁ ਮਾਰਿਆ ਜਾਇ ॥

مਃ੩॥

ۄِنھُ منُ مارے کوءِ ن سِجھئیِ ۄیکھہُ کو لِۄ لاءِ ॥

بھیکھدھاریِ تیِرتھیِ بھۄِ تھکے نا ایہُ منُ مارِیا جاءِ ॥

ترجمہ:

کوئی بھی اپنی توجہ مرکوز کرکے اور معلوم کرسکتا ہے کہ ، دماغ کو فتح کیے بغیر ، کوئی بھی زندگی کا مقصد پورا کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔

مقدس پوشاکوں میں رہنے والے مقدس مزاروں کی زیارت کرتے کرتے تھک گئے ہیں۔ اس طرح دماغ کو فتح نہیں کیا جا سکتا۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਏਹੁ ਮਨੁ ਜੀਵਤੁ
ਮਰੈ ਸਚਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਇਸੁ ਮਨ ਕੀ ਮਲੁ ਇਉ ਉਤਰੈ ਹਉਮੈ ਸਬਦਿ ਜਲਾਇ ॥੨॥

گُرمُکھِ ایہُ منُ جیِۄتُ مرےَ سچِ رہےَ لِۄ لاءِ ॥

نانک اِسُ من کیِ ملُ اِءُ اُترےَ ہئُمےَ سبدِ جلاءِ ॥੨॥

ترجمہ:

صرف مرشد کی تعلیمات پر عمل کے ذریعے ذہن مایا (دنیاوی محبت) سے الگ ہو جاتا ہے ، گویا یہ زندہ رہتے ہوئے مر گیا ہے (مراد اس کی خواہشات مر گئی ہیں) اور ابدی خدا کی یاد میں مشغول رہتا ہے۔

اے نانک ، اس طرح ذہن سے برائیوں کی غلاظت دور ہوتی ہے۔ مرشد کا کلام انا کو جلا دیتا ہے۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥
ਹਰਿ ਹਰਿ ਸੰਤ ਮਿਲਹੁ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਵਹੁ ਇਕ ਕਿਨਕਾ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਸੀਗਾਰੁ ਬਨਾਵਹੁ ਹਰਿ ਜਨ
ਹਰਿ ਕਾਪੜੁ ਪਹਿਰਹੁ ਖਿਮ ਕਾ ॥

پئُڑیِ ॥

ہرِ ہرِ سنّت مِلہُ میرے بھائیِ ہرِ نامُ د٘رِڑاۄہُ اِک کِنکا ॥

ہرِ ہرِ سیِگارُ بناۄہُ ہرِ جن ہرِ کاپڑُ پہِرہُ کھِم کا ॥

ترجمہ:

اے خدا کے سنتوں (اولیاؤں، میرے بھائیوں ، براہ کرم مجھ سے ملیں اور میرے اندر خدا کا تھوڑا سا نام بسائیں۔

اے خدا کے پیارے عقیدت مند ، اپنے آپ کو خدا کے نام سے روحانی طور پر سجاؤ اور معافی کا روحانی لباس پہنو۔

ਐਸਾ ਸੀਗਾਰੁ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ਹਰਿ ਲਾਗੈ ਪਿਆਰਾ ਪ੍ਰਿਮ ਕਾ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ
ਬੋਲਹੁ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਸਭਿ ਕਿਲਬਿਖ ਕਾਟੈ ਇਕ ਪਲਕਾ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਦਇਆਲੁ ਹੋਵੈ ਜਿਸੁ ਉਪਰਿ ਸੋ ਗੁਰਮੁਖਿ
ਹਰਿ ਜਪਿ ਜਿਣਕਾ ॥੨੧॥

ایَسا سیِگارُ میرے پ٘ربھ بھاۄےَ ہرِ لاگےَ پِیارا پ٘رِم کا ॥

ہرِ ہرِ نامُ بولہُ دِنُ راتیِ سبھِ کِلبِکھ کاٹےَ اِک پلکا ॥

ہرِ ہرِ دئِیالُ ہوۄےَ جِسُ اُپرِ سو گُرمُکھِ ہرِ جپِ جِنھکا ॥੨੧॥

لفظی معنی:

ہر نام۔ الہٰی نام ۔ در ڑاوہو۔ پختہ کرو۔ باالیقین بناؤ۔ کنکا۔ تھوڑا سا۔ کھمکا۔ معاف کردیان۔ پرم ۔ پیار۔ کل وکھ ۔ گناہ ۔ جنکا ۔ جیت گئے ۔

ترجمہ:

یہ اس قسم کی سجاوٹ ہے جو میرے خدا کو پسند ہے اور خدا کو الہیٰ پریم سے مرین عقیدتمند پیارا لگتا ہے۔

دن رات خدا کا نام لو ، جو ایک لمحے میں تمام گناہوں کو مٹا دے گا۔

وہ مرشد کا پیروکار ، جس پر خدا مہربان ہو جاتا ہے ، خدا کو یاد کرکے زندگی کا کھیل جیت جاتا ہے۔ || 21 ||

error: Content is protected !!