Urdu-Page-421

SGGS Page 421
ਜੇਹੀ ਸੇਵ ਕਰਾਈਐ ਕਰਣੀ ਭੀ ਸਾਈ 
jayhee sayv karaa-ee-ai karnee bhee saa-ee.
Whatever service God causes a person to do, that is just what he does.
ਪਰਮਾਤਮਾ ਨੇ ਜਿਹੋ ਜਿਹੀ ਕਾਰੇ ਜੀਵ ਨੂੰ ਲਾਉਣਾ ਹੈਜੀਵ ਨੇ ਉਸੇ ਕਾਰੇ ਲੱਗਣਾ ਹੈ
 جیہیِ سیۄ کرائیِئےَ کرنھیِ بھیِ سائیِ 
کرنی۔ اعمال ۔ سائی ۔ وہی ۔
خدا جو بھی خدمت انسان کو کرنے کا سبب بنتا ہے ، وہی کرتا ہے۔ 


ਆਪਿ ਕਰੇ ਕਿਸੁ ਆਖੀਐ ਵੇਖੈ ਵਡਿਆਈ 
aap karay kis aakhee-ai vaykhai vadi-aa-ee. ||7||
God Himself creates the entire universe and looks after it, so to whom we may say anything; He Himself understands His glory. ||7||
ਪਰਮਾਤਮਾ ਆਪ ਹੀ (ਸ੍ਰਿਸ਼ਟੀਰਚ ਕੇ ਆਪ ਹੀ ਇਸ ਦੀ ਸੰਭਾਲ ਕਰਦਾ ਹੈਇਹ ਉਸ ਦੀ ਆਪਣੀ ਹੀ ਬਜ਼ੁਰਗੀ ਹੈ (ਉਸ ਤੋਂ ਬਿਨਾਕਿਸੇ ਹੋਰ ਅੱਗੇ ਪੁਕਾਰ ਨਹੀਂ ਕੀਤੀ ਜਾ ਸਕਦੀ 
 آپِ کرے کِسُ آکھیِئےَ ۄیکھےَ ۄڈِیائیِ 


آپ کرے ۔ خود کرتا ہے ۔ دیکھے وڈیائی ۔ اپنی عظمت کی نگرانی کرتا ہے ۔
خدا خود کائنات کو پیدا کرتا ہے اور اس کی دیکھ بھال کرتا ہے ، لہذا ہم جس سے کچھ بھی کہیں۔ وہ خود اس کی شان کو سمجھتا ہے۔ 


ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਸੋ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਕਰਾਏ 
gur kee sayvaa so karay jis aap karaa-ay.
He alone follows the Guru’s teachings, whom God Himself inspires to do so.
ਗੁਰੂ ਦੀ ਦੱਸੀ ਸੇਵਾ ਭੀ ਉਹੀ ਮਨੁੱਖ ਕਰਦਾ ਹੈ ਜਿਸ ਪਾਸੋਂ ਪਰਮਾਤਮਾ ਆਪ ਹੀ ਕਰਾਂਦਾ ਹੈ
 گُر کیِ سیۄا سو کرے جِسُ آپِ کراۓ 
وہ اکیلے ہی گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے ، جس کو خدا خود ایسا کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ 


ਨਾਨਕ ਸਿਰੁ ਦੇ ਛੂਟੀਐ ਦਰਗਹ ਪਤਿ ਪਾਏ ੧੮
naanak sir day chhootee-ai dargeh pat paa-ay. ||8||18||
O’ Nanak, one who surrenders his misguided intellect and ego to the Guru, is liberated from the worldly bonds and honored in God’s presence. ||8||18||
ਹੇ ਨਾਨਕਜੇਹੜਾ ਮਨੁੱਖ ਆਪਣਾ ਸਿਰ ਗੁਰੂ ਦੇ ਹਵਾਲੇ ਕਰਦਾ ਹੈਉਹ ਪ੍ਰਭੂ ਦੀ ਹਜ਼ੂਰੀ ਵਿਚ ਆਦਰਮਾਣ ਪ੍ਰਾਪਤ ਕਰਦਾ ਹੈ ੧੮
 نانک سِرُ دے چھوُٹیِئےَ درگہ پتِ پاۓ ੧੮
سردے ۔ اپنا ذہن حوالے کرکے ۔ اپنی سوچ وہوش ختم کرکے اور سبق مرشد اپنا کر نجات ملتی ہے ۔ درگیہہ پت پائی تب یادگاہ الہٰی میں عزت و آبرو میسر ہوتی ہے ۔
اے نانک ، جو اپنی گمراہی عقل اور انا کو
 گرو کے حوالے کردیتا ہے ، اسے دنیاوی بندھنوں سے آزاد کیا جاتا ہے اور خدا کی بارگاہ میں اس کا شرف حاصل ہوتا ہے۔ 


ਆਸਾ ਮਹਲਾ  
aasaa mehlaa 1.
Raag Aasaa, First Guru:
 آسا مہلا 
راگ آسا ، پہلا گرو:
ਰੂੜੋ ਠਾਕੁਰ ਮਾਹਰੋ ਰੂੜੀ ਗੁਰਬਾਣੀ 
roorho thaakur maahro roorhee gurbaanee.
O’ Master-God, You are extremely handsome and wise; this can be realized only through the Guru’s beautiful words.
ਹੇ ਠਾਕੁਰਤੂੰ ਸੁੰਦਰ ਹੈਂਤੂੰ ਸਿਆਣਾ ਹੈਂਗੁਰੂ ਦੀ ਸੁੰਦਰ ਬਾਣੀ ਦੀ ਰਾਹੀਂ (ਤੇਰੀ ਪ੍ਰਾਪਤੀ ਹੋ ਸਕਦੀ ਹੈ)
 روُڑو ٹھاکُر ماہرو روُڑیِ گُربانھیِ 
روڑو۔ خوبصورت ۔ ٹھاکر۔ آقا۔ ماہر۔ ہنر مند۔ دانشمند۔ مانا ہوا۔ روڑی گربانی ۔ اچھی ہے ۔ کلام مرشدی ۔
اے مالک ، تو بہت ہی خوبصورت اور عقلمند ہے۔ اس کا ادراک صرف گرو کے خوبصورت الفاظ سے کیا جاسکتا ہے۔ 


ਵਡੈ ਭਾਗਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਪਾਈਐ ਪਦੁ ਨਿਰਬਾਣੀ 
vadai bhaag satgur milai paa-ee-ai pad nirbaanee. ||1||
By great good fortune, one meets the true Guru and attains the supreme spiritual status which is free of worldly desires. ||1||
ਵੱਡੀ ਕਿਸਮਤ ਨਾਲ ਗੁਰੂ ਮਿਲਦਾ ਹੈ, (ਤੇ ਗੁਰੂ ਦੇ ਮਿਲਣ ਦੇ ਨਾਲਵਾਸਨਾਰਹਿਤ ਆਤਮਕ ਅਵਸਥਾ ਮਿਲਦੀ ਹੈ 
 ۄڈےَ بھاگِ ستِگُرُ مِلےَ پائیِئےَ پدُ نِربانھیِ 
وڈے بھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ پد ۔ رتبہ ۔ نربانی ۔ بغیر خواہشات (
1)
بڑی خوش قسمتی سے ، ایک سچے گرو سے ملتا ہے اور اعلی روحانی مرتبہ حاصل کرتا ہے جو دنیاوی خواہشات سے پاک ہے۔ 


ਮੈ ਓਲ੍ਹ੍ਹਗੀਆ ਓਲ੍ਹ੍ਹਗੀ ਹਮ ਛੋਰੂ ਥਾਰੇ 
mai olHgee-aa olHgee ham chhoroo thaaray.
O’ God, I am the servant of your devotees; I am Your menial servant.
(ਹੇ ਪ੍ਰਭੂ!) ਮੈਂ ਤੇਰੇ ਦਾਸਾਂ ਦਾ ਦਾਸ ਹਾਂਮੈਂ ਤੇਰਾ ਛੋਟਾ ਜਿਹਾ ਸੇਵਕ ਹਾਂ
 مےَ اول٘ہ٘ہگیِیا اول٘ہ٘ہگیِ ہم چھوروُ تھارے 
اوہلگیا۔ اوہلگی ۔خادموں کا خادم۔ چھوڑو۔چھوٹے نوکر۔ تھارے ۔ تمہارے ۔
اے خدا ، میں تمہارے بھکتوں کا خادم ہوں۔ میں آپ کا عارضی نوکر ہوں ۔ 


ਜਿਉ ਤੂੰ ਰਾਖਹਿ ਤਿਉ ਰਹਾ ਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਹਮਾਰੇ  ਰਹਾਉ 
ji-o tooN raakhahi ti-o rahaa mukh naam hamaaray. ||1|| rahaa-o.
I wish to live as it pleases You and Naam be always on my lips. ||1||Pause||
ਮੈਂ ਉਸੇ ਤਰ੍ਹਾਂ ਜੀਵਾਂ ਜਿਵੇਂ ਤੇਰੀ ਰਜ਼ਾ ਹੋਵੇ ਮੇਰੇ ਮੂੰਹ ਵਿਚ ਆਪਣਾ ਨਾਮ ਦੇਹ ਰਹਾਉ 
 جِءُ توُنّ راکھہِ تِءُ رہا مُکھِ نامُ ہمارے  رہاءُ 
جیؤ توراکھے ۔ جیسے تیری رضا بچا۔ تیؤ۔ ویسے ۔ مکھ نام۔ زباں پر الہٰی نام (
1)رہاؤ۔
میری خواہش ہے کہ جیسا یہ آپ کو پسند آئے اور نام ہمیشہ میرے لبوں پر رہیں۔


ਦਰਸਨ ਕੀ ਪਿਆਸਾ ਘਣੀ ਭਾਣੈ ਮਨਿ ਭਾਈਐ 
darsan kee pi-aasaa ghanee bhaanai man bhaa-ee-ai.
People have an intense desire to behold God’s blessed vision, but it is according to His will that Naam becomes pleasing to their mind and they realize Him.
ਜੀਵ ਦੇ ਅੰਦਰ ਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਦਰਸ਼ਨ ਦੀ ਤੀਬਰ ਤਾਂਘ ਹੈਉਸ ਦੀ ਰਜ਼ਾ ਅਨੁਸਾਰ ਹੀ ਨਾਮ ਜੀਵ ਦੇ ਮਨ ਵਿਚ ਪਿਆਰਾ ਲੱਗਣ ਲੱਗ ਪੈਂਦਾ ਹੈ
 درسن کیِ پِیاسا گھنھیِ بھانھےَ منِ بھائیِئےَ 
گھنی ۔ بہت زیادہ ۔ بھانے من بھایئے ۔ تیری رضا دل کو اچھی لگتی ہے ۔
لوگوں میں خدا کی بابرکت نظر دیکھنے کی شدید خواہش ہے ، لیکن یہ اس کی مرضی کے مطابق ہے کہ نام ان کے ذہن میں راضی ہوجاتا ہے اور وہ اس کو محسوس کرتے ہیں۔ 


ਮੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਹਾਥਿ ਵਡਿਆਈਆ ਭਾਣੈ ਪਤਿ ਪਾਈਐ 
mayray thaakur haath vadi-aa-ee-aa bhaanai pat paa-ee-ai. ||2||
All glories are in the hands of my Master-God and it is according to His will that one obtains honor. ||2||
ਮੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਦੇ ਹੱਥ ਵਿਚ ਹੀ ਸਾਰੀਆਂ ਵਡਿਆਈਆਂ ਹਨਉਸ ਦੀ ਰਜ਼ਾ ਅਨੁਸਾਰ ਹੀ ਜੀਵ ਨੂੰ ਉਸ ਦੇ ਦਰ ਤੇ ਇੱਜ਼ਤ ਮਿਲਦੀ ਹੈ 
 میرے ٹھاکُر ہاتھِ ۄڈِیائیِیا بھانھےَ پتِ پائیِئےَ 
بھائے پت پایئیے ۔ اس کی رضا اور پریم سے وقار اور عزت ملتی ہے ۔ (
2)
ساری شانیں میرے خدا کے ہاتھ میں ہیں اور یہ اس کی مرضی کے مطابق ہے کہ آدمی عزت حاصل کرے۔ 


ਸਾਚਉ ਦੂਰਿ  ਜਾਣੀਐ ਅੰਤਰਿ ਹੈ ਸੋਈ 
saacha-o door na jaanee-ai antar hai so-ee.
We should not think that the eternal God is far away; He dwells within us.
ਸਦਾਥਿਰ ਰਹਿਣ ਵਾਲੇ ਪਰਮਾਤਮਾ ਨੂੰ ਕਿਤੇ ਦੂਰ ਬੈਠਾ ਨਹੀਂ ਸਮਝਣਾ ਚਾਹੀਦਾਉਹ ਅੰਦਰ ਹੀ ਵੱਸ ਰਿਹਾ ਹੈ
 ساچءُ دوُرِ ن جانھیِئےَ انّترِ ہےَ سوئیِ 
ساچودور نہ جانیئے ۔ خدا کو دور نہ سمجھو۔ انتر ہے سوئی ۔ وہ ہمارے اندر بستا ہے ۔
ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ ابدی خدا بہت دور ہے۔ وہ ہمارے اندر رہتا ہے۔ 


ਜਹ ਦੇਖਾ ਤਹ ਰਵਿ ਰਹੇ ਕਿਨਿ ਕੀਮਤਿ ਹੋਈ 
jah daykhaa tah rav rahay kin keemat ho-ee. ||3||
Wherever I look, I find Him pervading there but who can assess His worth? ||3|| ਮੈਂ ਜਿੱਧਰ ਤੱਕਦਾ ਹਾਂਉਧਰ ਹੀ ਪ੍ਰਭੂ ਭਰਪੂਰ ਹੈ ਪਰ ਕਿਸ ਜੀਵ ਪਾਸੋਂ ਉਸ ਦਾ ਮੁੱਲ ਪੈ ਸਕਦਾਹੈ? 
 جہ دیکھا تہ رۄِ رہے کِنِ کیِمتِ ہوئیِ 
جیہہ دیکھا ۔ جہاں دیکھتا ہوں وہیں ہے ۔ کن بسنے ۔ قیمت پائی قدر کی ہے ۔ (
3)
میں جہاں بھی نظر ڈالتا ہوں ، میں اسے وہاں پھیلتا ہوا پایا لیکن کون اس کی اہلیت کا اندازہ کرسکتا ہے


ਆਪਿ ਕਰੇ ਆਪੇ ਹਰੇ ਵੇਖੈ ਵਡਿਆਈ 
aap karay aapay haray vaykhai vadi-aa-ee.
God Himself creates and He Himself destroys.; He Himself beholds His own glory. ਪਰਮਾਤਮਾ ਆਪ ਹੀ ਉਸਾਰਦਾ ਹੈ ਆਪ ਹੀ ਢਾਂਹਦਾ ਹੈਉਹ ਆਪ ਹੀ ਆਪਣੀ ਵਡਿਆਈ ਵੇਖ ਰਿਹਾ ਹੈ
 آپِ کرے آپے ہرے ۄیکھےَ ۄڈِیائیِ 
آپ کرے خود ہی پیدا کرتا ہے ۔ آپے ہرے ۔ خود ہی مٹاتا ہے ۔ ویکھے وڈیائی ۔ اپنی عظمت دیکھتا ہے ۔
خدا خود پیدا کرتا ہے اور وہ خود ہی برباد ہوجاتا ہے۔ وہ خود ہی اپنی شان دیکھتا ہے۔ 


ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਇ ਨਿਹਾਲੀਐ ਇਉ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ 
gurmukh ho-ay nihaalee-ai i-o keemat paa-ee. ||4||
We can behold Him by following the Guru’s teachings and this is how His worth is understood that He is pervading everywhere. ||4||
ਗੁਰੂ ਦੇ ਸਨਮੁਖ ਹੋ ਕੇ ਉਸ ਦਾ ਦਰਸ਼ਨ ਕਰ ਸਕੀਦਾ ਹੈਤੇ ਇਸ ਤਰ੍ਹਾਂ ਉਸ ਦਾ ਮੁੱਲ ਪੈ ਸਕਦਾ ਹੈ ਕਿ ਉਹ ਹਰ ਥਾਂ ਮੌਜੂਦ ਹੈ 
 گُرمُکھِ ہوءِ نِہالیِئےَ اِءُ کیِمتِ پائیِ 
گورمکھ ہوئے ۔ مرید مرشد ہوکر ۔ ہایلئے ۔ دیدار کریں۔ قیمت۔ قدر(
4)
ہم گرو کی تعلیمات پر عمل کرکے اسے دیکھ سکتے ہیں اور اسی طرح ان کی قیمت کو سمجھا جاتا ہے کہ وہ ہر جگہ پھیل رہا ہے۔ 


ਜੀਵਦਿਆ ਲਾਹਾ ਮਿਲੈ ਗੁਰ ਕਾਰ ਕਮਾਵੈ 
jeevdi-aa laahaa milai gur kaar kamaavai.
One who follows the Guru’s teachings, obtains the wealth of Naam in this life. 
ਜੇਹੜਾ ਮਨੁੱਖ ਗੁਰੂ ਦੀ ਦੱਸੀ ਕਾਰ ਕਰਦਾ ਹੈ ਉਸ ਨੂੰ ਇਸੇ ਜੀਵਨ ਵਿਚ ਪਰਮਾਤਮਾ ਦਾ ਨਾਮਲਾਭ ਮਿਲ ਜਾਂਦਾ ਹੈ
 جیِۄدِیا لاہا مِلےَ گُر کار کماۄےَ 
گر کار کماوے ۔ مرشد کے بتائے راستہ پر چلنے سے ۔ جیودیاں لاہا ملے ۔ دوران حیات ہی منافع ہوتا ہے ۔
ایک جو گورو کی تعلیمات مندرجہ ذیل ہے، اس کی زندگی میں سے کی دولت حاصل کرتا ہے.


ਪੂਰਬਿ ਹੋਵੈ ਲਿਖਿਆ ਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਾਵੈ 
poorab hovai likhi-aa taa satgur paavai. ||5||
If it is so preordained, only then one meets the true Guru. ||5||
ਜੇਕਰ ਧੁਰ ਦੀ ਐਸੀ ਲਿਖਤਾਕਾਰ ਹੋਵੇਕੇਵਲ ਤਦ ਹੀ ਇਨਯਾਨ ਸੱਚੇ ਗੁਰਾਂ ਨੂੰ ਮਿਲਦਾ ਹੈ 
 پوُربِ ہوۄےَ لِکھِیا تا ستِگُرُ پاۄےَ 
یورپ ۔ پہلے سے الکھیا تحریر ۔ ستگر پاوے ۔ سچے مرشد سے ملاپ ہوتا ہے ۔ (
5)
اگر یہ اتنا پیش کیا گیا ہے ، تب ہی ایک سچے گرو سے ملتا ہے۔ 


ਮਨਮੁਖ ਤੋਟਾ ਨਿਤ ਹੈ ਭਰਮਹਿ ਭਰਮਾਏ 
manmukh totaa nit hai bharmeh bharmaa-ay.
The self-willed persons continually lose their virtues and deluded by Maya they continually wander around.
ਮਨਮੁਖ ਬੰਦਿਆਂ ਦੇ ਆਤਮਕ ਗੁਣਾਂ ਵਿਚ ਨਿੱਤ ਕਮੀ ਹੁੰਦੀ ਰਹਿੰਦੀ ਹੈ, (ਮਾਇਆ ਦੇਭਟਕਾਏ ਹੋਏ ਉਹ (ਨਿੱਤਭਟਕਦੇ ਰਹਿੰਦੇ ਹਨ
 منمُکھ توٹا نِت ہےَ بھرمہِ بھرماۓ 
توٹا۔ گھاٹا۔ بھرومیہہ بھرمائے ۔ وہم و گمان میں بھٹکتا رہتا ہے ۔ توٹا۔ گھاٹا۔ نت ہر روز ۔ چیتئی ۔ یاد کرنا (
6)
خود غرض افراد اپنی خوبیوں سے مستقل طور پر کھو جاتے ہیں اور مایا کے ہاتھوں دھوکہ دیتے ہیں وہ مستقل گھومتے رہتے ہیں۔ 


ਮਨਮੁਖੁ ਅੰਧੁ  ਚੇਤਈ ਕਿਉ ਦਰਸਨੁ ਪਾਏ 
manmukh anDh na chayt-ee ki-o darsan paa-ay. ||6||
Blind in the love for Maya, an egocentric person does not remember God; how can such a person have His blessed vision? ||6||
ਮਾਇਆ ਵਿਚ ਅੰਨ੍ਹਾ ਮਨਮੁਖ ਪਰਮਾਤਮਾ ਨੂੰ ਚੇਤੇ ਨਹੀਂ ਕਰਦਾ ਉਸ ਨੂੰ ਪਰਮਾਤਮਾ ਦਾ ਦਰਸ਼ਨ ਕਿਵੇਂ ਹੋਵੇ
 منمُکھُ انّدھُ ن چیتئیِ کِءُ درسنُ پاۓ 
مایا کی محبت میں اندھا ، ایک انا پرست شخص خدا کو یاد نہیں کرتا ہے۔ ایسا شخص کیسے اس کی بصیرت کا نظارہ کرسکتا ہے؟


ਤਾ ਜਗਿ ਆਇਆ ਜਾਣੀਐ ਸਾਚੈ ਲਿਵ ਲਾਏ 
taa jag aa-i-aa jaanee-ai saachai liv laa-ay.
One’s coming into the world is judged worthwhile only if one lovingly attunes oneself to the eternal God.
ਤਦੋਂ ਹੀ ਕਿਸੇ ਨੂੰ ਜਗਤ ਵਿਚ ਜਨਮਿਆ ਸਮਝੋਜੇ ਉਹ ਸਦਾਥਿਰ ਰਹਿਣ ਵਾਲੇ ਪ੍ਰਭੂ (ਦੇ ਚਰਨਾਂਵਿਚ ਸੁਰਤਿ ਜੋੜਦਾ ਹੋਵੇ
 تا جگِ آئِیا جانھیِئےَ ساچےَ لِۄ لاۓ 
جگ۔ عالم دنیا ۔ آیئیا ۔ پیدا ہونا۔ ساچے لولائے ۔ اگر سچے خدا سے پیار کرئے ۔
کسی کا دنیا میں آنے کا فیصلہ اسی وقت ہوگا جب کوئی شخص محبت سے اپنے آپ کو دائمی خدا سے منسلک کرے۔


ਗੁਰ ਭੇਟੇ ਪਾਰਸੁ ਭਏ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਏ 
gur bhaytay paaras bha-ay jotee jot milaa-ay. ||7||
Those who meet and follow the Guru’s teachings become like the Guru, just like a mythical stone (paaras), and their soul merges in the Supreme Soul. ||7||
ਜੇਹੜੇ ਮਨੁੱਖ ਗੁਰੂ ਨੂੰ ਮਿਲ ਪੈਂਦੇ ਹਨ ਉਹ ਪਾਰਸ ਬਣ ਜਾਂਦੇ ਹਨਉਹਨਾਂ ਦੀ ਜੋਤਿ ਪਰਮਾਤਮਾ ਦੀ ਜੋਤਿ ਵਿਚ ਮਿਲੀ ਰਹਿੰਦੀ ਹੈ 
 گُر بھیٹے پارسُ بھۓ جوتیِ جوتِ مِلاۓ 
گر بھیٹے ۔ ملاپ مرشد ۔ پارس۔ ایسا پتھر جس کے لوہے کو چھونے سے سونا ہو جاتا ہے ۔ جوتی جوت ملائے ۔ نور سے نور مل جاتا ہے ۔ (
7)
جو لوگ گورو کی تعلیمات سے ملتے ہیں اور ان کی پیروی کرتے ہیں وہ ایک گانٹھ پتھر (پاراس) کی طرح ہی گرو کی طرح ہوجاتے ہیں ، اور ان کی روح روح روح میں مل جاتی ہے۔


ਅਹਿਨਿਸਿ ਰਹੈ ਨਿਰਾਲਮੋ ਕਾਰ ਧੁਰ ਕੀ ਕਰਣੀ 
ahinis rahai niraalmo kaar Dhur kee karnee.
One who always meditates on God with loving devotion remains detached from maya (the worldly entanglements).
ਜੇਹੜਾ ਜੇਹੜਾ ਮਨੁੱਖ ਧੁਰੋਂ ਮਿਲੀ ਸਿਮਰਨ ਦੀ ਕਾਰ ਕਰਦਾ ਹੈ ਉਹ ਸਦਾ ਨਿਰਲੇਪ ਰਹਿੰਦਾ ਹੈ 
 اہِنِسِ رہےَ نِرالمو کار دھُر کیِ کرنھیِ 
اہنس دن رات۔ نرالم۔ دؤلت کے اثرات سے پاک ۔ کاردھر کی کرنی ۔ الہٰی فرمان کی کار۔
جو ہمیشہ محبت کے ساتھ خدا کا دھیان کرتا ہے وہ مایا (دنیاوی الجھنوں) سے جدا رہتا ہے ۔


ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਸੰਤੋਖੀਆ ਰਾਤੇ ਹਰਿ ਚਰਣੀ ੧੯
 naanak naam santokhee-aa raatay har charnee. ||8||19||
 O’ Nanak, attuned to Naam, people become satiated in life and remain imbued with God’s love. ||8||19||
ਹੇ ਨਾਨਕਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਨਾਮ ਵਿਚ ਜੁੜੇ ਹੋਏ ਬੰਦੇ ਸੰਤੋਖ ਵਾਲਾ ਜੀਵਨ ਗੁਜ਼ਾਰਦੇ ਹਨਉਸ ਪਰਮਾਤਮਾ ਦੇ ਚਰਨਾਂ ਵਿਚ ਰੰਗੇ ਰਹਿੰਦੇ ਹਨ ੧੯
 نانک نامِ سنّتوکھیِیا راتے ہرِ چرنھیِ ੧੯
نام۔ سچ ۔ سنتوکھ۔ صبر ۔ ہر چرنی ۔ پائے الہٰی۔
اے نانک ، نام سے مطابقت پذیر ، لوگ زندگی میں سیر ہو جاتے ہیں اور خدا کی محبت میں رنگین رہتے ہیں۔
 


ਆਸਾ ਮਹਲਾ  
aasaa mehlaa 1.
Raag Aasaa, First Guru:
 آسا مہلا 
راگ آسا ، پہلا گرو:
ਕੇਤਾ ਆਖਣੁ ਆਖੀਐ ਤਾ ਕੇ ਅੰਤ  ਜਾਣਾ 
kaytaa aakhan aakhee-ai taa kay ant na jaanaa.
However much I may describe God’s virtues, I still cannot know His limit.
ਪਰਮਾਤਮਾ ਦੇ ਗੁਣਾਂ ਦਾ ਭਾਵੇਂ ਕਿਤਨਾ ਹੀ ਬਿਆਨ ਕੀਤਾ ਜਾਏਮੈਂ ਉਸ ਦਾ ਅੰਤ ਜਾਣ ਨਹੀਂ ਸਕਦਾ
 کیتا آکھنھُ آکھیِئےَ تا کے انّت ن جانھا 
کیتے ۔ کتنے ہی ۔ آکھن۔ آکھان۔ کہاوتیں۔ آکھیئے کہتے ہیں کہ تاکے انت نہ جانا۔ الس کا آخری سرا۔ شمار اعداد ۔
اگرچہ میں خدا کے فضائل بیان کرسکتا ہوں ، پھر بھی میں اس کی حدود نہیں جان سکتا۔ 


ਮੈ ਨਿਧਰਿਆ ਧਰ ਏਕ ਤੂੰ ਮੈ ਤਾਣੁ ਸਤਾਣਾ 
mai niDhri-aa Dhar ayk tooN mai taan sataanaa. ||1||
O’ God, You are the only support of a support less person like me and You are my almighty power. ||1||
ਹੇ ਪ੍ਰਭੂਮੈਂ ਨਿਆਸਰੇ ਦਾ ਸਿਰਫ਼ ਤੂੰ ਹੀ ਆਸਰਾ ਹੈਂਤੇ ਤੂੰ ਮੇਰਾ (ਨਿਤਾਣੇ ਦਾਤਕੜਾ ਤਾਣ ਹੈਂ 
 مےَ نِدھرِیا دھر ایک توُنّ مےَ تانھُ ستانھا 
ندھر یا بے سہارا۔ بے آسرا۔ ایک تو صرف تیرا ۔ تان طاقت ۔ ستانا ۔ طاقت والا۔ (
1)
اے خدا ، تم ہی مجھ جیسے کم آدمی کی حمایت کرنے والے ہو اور تم ہی میری غالب قدرت ہو۔ 


ਨਾਨਕ ਕੀ ਅਰਦਾਸਿ ਹੈ ਸਚ ਨਾਮਿ ਸੁਹੇਲਾ 
naanak kee ardaas hai sach naam suhaylaa.
The prayer of Nanak is that by attuning to God’s Name, I may remain in peace. 
ਨਾਨਕ ਦੀ ਇਹ ਅਰਦਾਸ ਹੈ ਕਿ ਮੈਂ ਸਦਾਥਿਰ ਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਨਾਮ ਵਿਚ ਜੁੜ ਕੇ ਸੁਖੀ ਰਹਾਂ 
 نانک کیِ ارداسِ ہےَ سچِ نامِ سُہیلا 
ارداس۔ عرضداشت ۔ گذارش ۔ سچ نام۔ خدا کے سچے نام سے سوہیلا۔ آرام پاؤں۔
نانک کی دعا ہے کہ خدا کے نام سے ملنے سے میں سکون سے رہوں۔


ਆਪੁ ਗਇਆ ਸੋਝੀ ਪਈ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਮੇਲਾ  ਰਹਾਉ 
aap ga-i-aa sojhee pa-ee gur sabdee maylaa. ||1|| rahaa-o.
The understanding to pray like this comes to the one who eradicates his ego and then by following the Guru’s teachings he realizes God. ||1||Pause||
ਜੇਹੜਾ ਮਨੁੱਖ ਆਪਣੇ ਅੰਦਰੋਂ ਆਪਾਭਾਵ ਗਵਾਂਦਾ ਹੈ,ਉਸ ਨੂੰ ਇਸ ਤਰ੍ਹਾਂ ਦੀ ਅਰਦਾਸ ਕਰਨ ਦੀ ਸਮਝ ਪੈਂਦੀ ਹੈਤੇ ਗੁਰੂ ਦੇ ਸ਼ਬਦ ਦੀ ਰਾਹੀਂ ਉਸ ਦਾ ਪਰਮਾਤਮਾ ਨਾਲ ਮਿਲਾਪ ਹੋ ਜਾਂਦਾ ਹੈ  ਰਹਾਉ 
 آپُ گئِیا سوجھیِ پئیِ گُر سبدیِ میلا  رہاءُ 
آپ گیا۔ خودی مٹی ۔ سوجہی ۔ سمجھ گرسبدی۔ کلام مرشد سے ۔ میلا ملاپ ۔ شراکت ۔ سانجھ (
1)رہاؤ
اس طرح دعا کرنے کی سمجھ اس شخص کو ملتی ہے جو اپنی انا کو مٹا دیتا ہے اور پھر گرو کی تعلیمات پر عمل کرکے اسے خدا کا احساس ہوتا ہے۔


ਹਉਮੈ ਗਰਬੁ ਗਵਾਈਐ ਪਾਈਐ ਵੀਚਾਰੁ 
ha-umai garab gavaa-ee-ai paa-ee-ai veechaar.
We obtain contemplative ability by abandoning egotism and false pride.
ਹੰਕਾਰ ਤੇ ਘੁਮੰਡ ਨੂੰ ਛੱਡ ਕੇ ਵਿਚਾਰ ਕਰਨ ਦਾ ਗੁਣ ਪ੍ਰਾਪਤ ਹੋ ਜਾਂਦਾ ਹੈ 
 ہئُمےَ گربُ گۄائیِئےَ پائیِئےَ ۄیِچارُ 
ہونے میں گربھ ۔ خودی و تکبر۔ گوایئے ۔ دور کریں۔ پایئیے و چار۔ سوچ ، خیال آرائی پیدا ہوتی ہے ۔ ملتی ہے ۔
ہم مغروریت اور غلط فخر کو ترک کرکے نظریاتی صلاحیت حاصل کرتے ہیں۔


ਸਾਹਿਬ ਸਿਉ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਦੇ ਸਾਚੁ ਅਧਾਰੁ 
 saahib si-o man maani-aa day saach aDhaar. ||2|
 When one is pleased with God, then He blesses him the support of Naam. ||2|| 
ਜਦੋਂ ਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਨਾਲ ਜੀਵ ਦਾ ਮਨ ਪਰਚ ਜਾਂਦਾ ਹੈਤਦੋਂ ਉਹ ਪ੍ਰਭੂ ਉਸ ਨੂੰ ਆਪਣਾ ਸਦਾਥਿਰ ਨਾਮ (ਜੀਵਨ ਵਾਸਤੇਆਸਰਾ ਦੇ ਦੇਂਦਾ ਹੈ 
 ساہِب سِءُ منُ مانِیا دے ساچُ ادھارُ 
صاحب ۔ آقا ۔خدا ۔ اللہ تعالیٰ ۔ من مانیا۔ دل کو یقین ہوا۔ تسلیم کیا۔ ساچ۔ حقیقت ۔ آدھار۔ آسرا۔
جب کوئی خدا سے راضی ہوتا ہے ، تب وہ اسے نام کی حمایت میں برکت دیتا ہے۔


ਅਹਿਨਿਸਿ ਨਾਮਿ ਸੰਤੋਖੀਆ ਸੇਵਾ ਸਚੁ ਸਾਈ 
ahinis naam santokhee-aa sayvaa sach saa-ee.
Service of the one who remains content by always meditating on Naam with loving devotion, is approved in God’s presence.
ਜੋ ਦਿਨ ਰਾਤ ਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਨਾਮ ਵਿਚ (ਜੁੜ ਕੇਸੰਤੋਖ ਵਾਲਾ ਜੀਵਨ ਬਣਾਂਦਾ ਹੈਉਸ ਦੀ ਇਹ ਸੇਵਾ ਸਦਾਥਿਰ ਪ੍ਰਭੂ ਕਬੂਲ ਕਰਦਾ ਹੈ
 اہِنِسِ نامِ سنّتوکھیِیا سیۄا سچُ سائیِ 
آہنس۔ دن رات ۔ نام سچ۔ حقیقت ۔ اصلیت۔ سنتو کھیا۔ صابر۔ سیوا۔ خدمت سائی ۔ وہی
کی سروس سے ایک ہے جو ہمیشہ لگن سے محبت کے ساتھ نام پر غور و فکر کر کے مواد رہتا ہے، خدا کی موجودگی میں منظور کیا جاتا ہے


ਤਾ ਕਉ ਬਿਘਨੁ  ਲਾਗਈ ਚਾਲੈ ਹੁਕਮਿ ਰਜਾਈ 
taa ka-o bighan na laag-ee chaalai hukam rajaa-ee. ||3||
One who lives according to God’s will faces no obstruction in life. ||3||
ਜੇਹੜਾ ਮਨੁੱਖ ਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਹੁਕਮ ਵਿਚ ਤੁਰਦਾ ਹੈਉਸ ਨੂੰ ਜੀਵਨਸਫ਼ਰ ਵਿਚ ਮਾਇਆ ਦੇ ਮੋਹ ਆਦਿਕ ਦੀ ਕੋਈ ਰੋਕ ਨਹੀਂ ਪੈਂਦੀ 
 تا کءُ بِگھنُ ن لاگئیِ چالےَ ہُکمِ رجائیِ 
دگھن۔ رکاوٹ ۔ چالے حکم رضائے ۔
جو خدا کی مرضی کے مطابق زندگی گزارتا ہے اسے زندگی میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ 


ਹੁਕਮਿ ਰਜਾਈ ਜੋ ਚਲੈ ਸੋ ਪਵੈ ਖਜਾਨੈ 
hukam rajaa-ee jo chalai so pavai khajaanai.
One who lives by God’s will is accepted in God’s treasure like a genuine coin.
ਜੇਹੜਾ ਮਨੁੱਖ ਰਜ਼ਾ ਦੇ ਮਾਲਕ ਪਰਮਾਤਮਾ ਦੇ ਹੁਕਮ ਵਿਚ ਤੁਰਦਾ ਹੈ ਉਹ (ਖਰਾ ਸਿੱਕਾ ਬਣ ਕੇਪ੍ਰਭੂ ਖ਼ਜ਼ਾਨੇ ਵਿਚ ਪੈਂਦਾ ਹੈ,
 ہُکمِ رجائیِ جو چلےَ سو پۄےَ کھجانےَ 
جو چلے ۔ جو زیر رضا و فرمان کام کرتا ہے ۔سو پوے خزانے وہ منظور خدا ہوتا ہے ۔
جو شخص خدا کی مرضی کے مطابق زندگی گذارتا ہے وہ ایک حقیقی سکے کی طرح خدا کے خزانے میں قبول ہوتا ہے۔


ਖੋਟੇ ਠਵਰ  ਪਾਇਨੀ ਰਲੇ ਜੂਠਾਨੈ 
khotay thavar na paa-inee ralay joothaanai. ||4||
But the false ones, who do not live according to God’s will find no place in His treasure; they remain mixed with other false ones. ||4||
ਖੋਟੇ ਸਿੱਕਿਆਂ ਨੂੰ (ਖੋਟੇ ਜੀਵਨ ਵਾਲਿਆਂ ਨੂੰ ਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਖ਼ਜ਼ਾਨੇ ਵਿਚਢੋਈ ਨਹੀਂ ਮਿਲਦੀਉਹ ਤਾਂ ਖੋਟਿਆਂ ਵਿਚ ਹੀ ਰਲੇ ਰਹਿੰਦੇ ਹਨ 
 کھوٹے ٹھۄر ن پائِنیِ رلے جوُٹھانےَ 
کھوٹے ٹھورنہ پائین۔ جھوٹوں کو ٹھکانہ نہیں ملتا۔ رے جو ٹھانے ۔ جوٹھ۔ ناپاک۔ (
4)
لیکن جھوٹے ، جو خدا کے مطابق نہیں رہتے اس کے خزانے میں کوئی جگہ نہیں پائیں گے۔ وہ دوسرے جھوٹے لوگوں میں گھل مل جاتے ہیں۔ 


ਨਿਤ ਨਿਤ ਖਰਾ ਸਮਾਲੀਐ ਸਚੁ ਸਉਦਾ ਪਾਈਐ 
nit nit kharaa samaalee-ai sach sa-udaa paa-ee-ai.
Always enshrine Naam in your heart like the genuine coins, because it is the only true wealth that is forever.
ਸਦਾ ਹੀ ਉਸ ਪ੍ਰਭੂ ਨੂੰ ਆਪਣੇ ਹਿਰਦੇ ਵਿਚ ਸਾਂਭ ਰੱਖੋਇਸ ਤਰ੍ਹਾਂ ਉਹ ਸੌਦਾ ਖ੍ਰੀਦਿਆ ਜਾਂਦਾ ਹੈ ਜੋ ਸਦਾ ਲਈ ਹੈ 
 نِت نِت کھرا سمالیِئےَ سچُ سئُدا پائیِئےَ 
سمالیئے ۔ یاد رکھیئے ۔ سنبھالیئے ۔ سچ سودا حقیقی مال۔
ہمیشہ اپنے دل میں اصلی سککوں کی طرح نام رکھو ، کیونکہ یہ واحد حقیقی دولت ہے جو ہمیشہ کے لئے ہے۔


ਖੋਟੇ ਨਦਰਿ  ਆਵਨੀ ਲੇ ਅਗਨਿ ਜਲਾਈਐ 
khotay nadar na aavnee lay agan jalaa-ee-ai. ||5||
The false ones are not approved by God; they are seized and cast into the fire cycles of birth and death. ||5||
ਖੋਟੇ ਸਿੱਕੇ ਪਰਮਾਤਮਾ ਦੀ ਨਜ਼ਰੇ ਹੀ ਨਹੀਂ ਚੜ੍ਹਦੇਖੋਟੇ ਸਿੱਕਿਆਂ ਨੂੰ ਉਹਨਾਂ ਦੀ ਮਿਲਾਵਟ ਆਦਿਕ ਦੀ ਮੈਲ ਸਾੜਨ ਲਈ ਅੱਗ ਵਿਚ ਪਾ ਕੇ ਤਪਾਈਦਾ ਹੈ 
 کھوٹے ندرِ ن آۄنیِ لے اگنِ جلائیِئےَ 
کھوٹے ندرنہ آدنی ۔ جھوٹے نظر نہیں آتے ۔ (
5)
جھوٹے لوگوں کو خدا نے قبول نہیں کیا۔ انہیں پکڑ لیا جاتا ہے اور پیدائش اور موت کے آتش چکر میں ڈال دیا جاتا ہے ۔ 


ਜਿਨੀ ਆਤਮੁ ਚੀਨਿਆ ਪਰਮਾਤਮੁ ਸੋਈ 
 jinee aatam cheeni-aa parmaatam so-ee.
 They alone realize God, who reflect on their self.
ਜਿਨ੍ਹਾਂ ਬੰਦਿਆਂ ਨੇ ਆਪਣੇ ਆਤਮਕ ਜੀਵਨ ਨੂੰ ਪਰਖਿਆ ਪਛਾਣਿਆ ਹੈ ਉਹੀ ਬੰਦੇ ਪਰਮਾਤਮਾ ਨੂੰ ਪਛਾਣ ਲੈਂਦੇ ਹਨ
 جِنیِ آتمُ چیِنِیا پرماتمُ سوئیِ 
آتم۔ روح ۔ قلب ۔ چینیا۔ پڑتال کی ۔ پر ماتم وہ بلند روح ہے ۔
وہ اکیلا ہی خدا کا ادراک کرتے ہیں ، جو اپنے نفس پر غور کرتے ہیں ۔ 


ਏਕੋ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਿਰਖੁ ਹੈ ਫਲੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹੋਈ 
 ayko amrit birakh hai fal amrit ho-ee. ||6||
 They realize that God is like an ambrosial tree that yields ambrosial fruit. ||6|| ਉਹ ਸਮਝ ਲੈਂਦੇ ਹਨ ਕਿ ਇਕ ਪ੍ਰਭੂ ਹੀ ਆਤਮਕ ਜੀਵਨਰੂਪ ਫਲ ਦੇਣ ਵਾਲਾ ਰੁੱਖ ਹੈਉਸ ਪ੍ਰਭੂਰੁੱਖ ਦਾ ਫਲ ਸਦਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰੂਪ ਹੈ 
 ایکو انّم٘رِت بِرکھُ ہےَ پھلُ انّم٘رِتُ ہوئیِ 
ایکو انمرت برکھ۔ واحد آب حیات دینے والا شجر ۔ پھل۔ انمرت ہوئی۔ جسے آب حیات پھل لگتا ہے ۔ (
6)
انہوں نے محسوس کیا کہ خدا ایک حیرت انگیز درخت کی مانند ہے جس میں حیرت انگیز پھل ملتے ہیں۔


ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਫਲੁ ਜਿਨੀ ਚਾਖਿਆ ਸਚਿ ਰਹੇ ਅਘਾਈ 
amrit fal jinee chaakhi-aa sach rahay aghaa-ee.
Those who have tasted the ambrosial fruit of Naam remain satiated with Truth.
ਜਿਨ੍ਹਾਂ ਮਨੁੱਖਾਂ ਨੇ ਆਤਮਕ ਜੀਵਨ ਦੇਣ ਵਾਲਾ ਨਾਮ ਫਲ ਚੱਖ ਲਿਆਉਹ ਸੱਚ ਨਾਲ ਸਦਾ ਰੱਜੇ ਰਹਿੰਦੇ ਹਨ
 انّم٘رِت پھلُ جِنیِ چاکھِیا سچِ رہے اگھائیِ 
چاکھیا۔ لطف لیا۔ سچ رہے اگھائی ۔ وہ اس سچے پھل سے سیر ہو گئے ۔ کوئی بھوک باقی نہ رہی ۔
وہ لوگ جنہوں نے نام کے مباشرت پھل کا مزہ چکھا ہے وہ حق کے ساتھ طیش میں رہتے ہیں۔ 


ਤਿੰਨਾ ਭਰਮੁ  ਭੇਦੁ ਹੈ ਹਰਿ ਰਸਨ ਰਸਾਈ 
tinnaa bharam na bhayd hai har rasan rasaa-ee. ||7||
They have no doubt and no sense of identity separate from God; their tongue always remains imbued with the elixir of God’s Name. ||7||
ਉਹਨਾਂ ਨੂੰ (ਮਾਇਆ ਆਦਿਕ ਦੀ ਕੋਈਭਟਕਣਾ ਨਹੀਂ ਰਹਿੰਦੀਉਹਨਾਂ ਦੀ ਪਰਮਾਤਮਾ ਨਾਲੋਂ ਕੋਈ ਵਿੱਥ ਨਹੀਂ ਰਹਿੰਦੀਉਹਨਾਂ ਦੀ ਜੀਭ ਪਰਮਾਤਮਾ ਦੇ ਨਾਮਰਸ ਵਿਚ ਰਸੀ ਰਹਿੰਦੀ ਹੈ 
 تِنّنا بھرمُ ن بھیدُ ہےَ ہرِ رسن رسائیِ 
بھرم۔ شک ۔ شبہ ۔ بھٹکن۔ بھید۔ راز ۔ چھپاہونا۔ رسن ۔ رسنا۔ زبان۔ رسائی ۔ لطف سے بھرجانا
انہیں خدا سے جدا کوئی شک اور کوئی پہچان کا احساس نہیں ہے۔ ان کی زبان ہمیشہ خدا کے نام کے امرت کے ساتھ رنگین رہتی ہے۔ 


ਹੁਕਮਿ ਸੰਜੋਗੀ ਆਇਆ ਚਲੁ ਸਦਾ ਰਜਾਈ 
hukam sanjogee aa-i-aa chal sadaa rajaa-ee.
O’ mortal, you came into the world by His command; therefore, always live according to His will.
 ਹੇ ਜੀਵਤੂੰ ਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਹੁਕਮ ਵਿਚ (ਆਪਣੇ ਕੀਤੇ ਕਰਮਾਂ ਦੇਸੰਜੋਗਾਂ ਅਨੁਸਾਰ (ਜਗਤ ਵਿਚਆਇਆ ਹੈਂਸਦਾ ਉਸ ਦੀ ਰਜ਼ਾ ਵਿਚ ਹੀ ਤੁਰ!
 ہُکمِ سنّجوگیِ آئِیا چلُ سدا رجائیِ 
(
8)رضائی فرمان ۔
اے انسان ، تم اس کے حکم سے دنیا میں آئے ہو۔ لہذا ، ہمیشہ اس کی مرضی کے مطابق رہنا


ਅਉਗਣਿਆਰੇ ਕਉ ਗੁਣੁ ਨਾਨਕੈ ਸਚੁ ਮਿਲੈ ਵਡਾਈ ੨੦
a-ogani-aaray ka-o gun naankai sach milai vadaa-ee. ||8||20||
O’ God, Please bless me, the unvirtuous Nanak, with such virtues that I may obtain the glory of meditating on Your Name. ||8||20||
ਹੇ ਹਰੀ(ਮੈਨੂੰਗੁਣਹੀਣ ਨਾਨਕ ਨੂੰ ਸਦਾਥਿਰ ਪ੍ਰਭੂ ਦਾ ਸਿਮਰਨਰੂਪ ਗੁਣ ਦੀ ਵਡਿਆਈ ਬਖ਼ਸ਼ ੨੦
 
 ائُگنھِیارے کءُ گُنھُ نانکےَ سچُ مِلےَ ۄڈائیِ ੨੦
اوگیارے ۔ گناہگار
اے خدایا ، براہ کرم مجھے نادان نانک کو ایسی خوبیاں عطا کریں کہ مجھے تیرے نام پر غور کرنے کا شرف حاصل ہو۔


ਆਸਾ ਮਹਲਾ  
aasaa mehlaa 1.
Raag Aasaa, First Guru:
 آسا مہلا 
راگ آسا ، پہلا گرو:
ਮਨੁ ਰਾਤਉ ਹਰਿ ਨਾਇ ਸਚੁ ਵਖਾਣਿਆ 
man raata-o har naa-ay sach vakhaani-aa.
One whose mind is imbued with the love of God’s Name, he always sings praises of the eternal God,
ਜਿਸ ਦਾ ਮਨ ਪ੍ਰਭੂ ਦੇ ਨਾਮ ਰੰਗਵਿਚ ਰੰਗਿਆ ਜਾਂਦਾ ਹੈਉਹ ਮਨੁੱਖ ਸਦਾ ਕਾਇਮ ਰਹਿਣ ਪ੍ਰਭੂ ਵਾਲੇ ਦੀ ਸਿਫ਼ਤਸਾਲਾਹ ਕਰਦਾ ਹੈ 
 منُ راتءُ ہرِ ناءِ سچُ ۄکھانھِیا 
من راتو ہر نائے ۔ الہٰی نام سے محفوظ دل ۔ سچ ۔ سچ وکھانیا۔ سچ کہتا ہے ۔
جس کا دماغ خدا کے نام کی محبت میں رنگا ہوا ہے ، وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خدا کی حمد گاتا ہے


ਲੋਕਾ ਦਾ ਕਿਆ ਜਾਇ ਜਾ ਤੁਧੁ ਭਾਣਿਆ 
 lokaa daa ki-aa jaa-ay jaa tuDh bhaani-aa. ||1||
and while doing so, if that person becomes pleasing to You, then what harm it does to other people? ||1||
ਤੇ ਜੇ ਤੇਰੀ ਸੇਵਾਭਗਤੀ ਦੇ ਕਾਰਨ ਕੋਈ ਤੈਨੂੰ ਪਿਆਰਾ ਲੱਗਣ ਲੱਗ ਪਏ ਤਾਂ ਇਸ ਵਿਚ ਲੋਕਾਂ ਦਾ ਕੀ ਵਿਗੜਦਾ ਹੈ 
 لوکا دا کِیا جاءِ جا تُدھُ بھانھِیا 
کیا جائے کیا بگرتا ہے ۔ جاتدھ بھانیا۔ جب تو چاہتا ہے پیار کرتا ہے ۔ (
1)
اور ایسا کرتے وقت ، اگر وہ شخص آپ کو خوش کر دے ، تو دوسرے لوگوں کو اس کا کیا نقصان ہوگا

error: Content is protected !!