Urdu Page 785

ਸਭ ਕੈ ਮਧਿ ਸਭ ਹੂ ਤੇ ਬਾਹਰਿ ਰਾਗ ਦੋਖ ਤੇ ਨਿਆਰੋ ॥ ਨਾਨਕ ਦਾਸ
ਗੋਬਿੰਦ ਸਰਣਾਈ ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਮਨਹਿ ਸਧਾਰੋ ॥੩॥

سبھ کےَ مدھِ سبھ ہوُ تے باہرِ راگ دوکھ تے نِیارو ॥

نانک داس گوبِنّد سرنھائیِ ہرِ پ٘ریِتمُ منہِ سدھارو ॥੩॥

لفظی معنی:

نمکھ ۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی ۔ چھوڈ۔ جدا ہو واں۔ پران ۔ زندگی ۔ ادھارد۔ آسرا۔ گر ستگر ۔ مرشد بلکہ سچے مرشد ۔ ساچا۔ صدیوی سچا۔ اگم۔ انسانی عقل و ہوش و سمجھ سے بلند ۔ اپارو۔ اتنا وسیع جس کا کوئی کنار نہیں ۔ سادہو۔ طرز زندگی یا زندگی کی راہیں الہٰی رضا و رغبت کے مباقت استوار کرتی ہیں۔ دینا دیا ۔ نام لینا۔ تب الہٰی نام سچ وحقیقت اپنائیا ہے ۔ جنم مرن دکھ ناٹھے ۔ تناسخ مٹا۔ سہج سکھ ۔ روحانی وزہنی سکون ۔ کا آرام و آسائش۔ انند گھنیرے ناہیت خوشیاں۔ ہونمے پنٹھی گانٹھے ۔ خودی کی گانٹھ باندھ دی مراد خودی ختم کر دی ۔ سبھ کے مدھ ۔ سبھ کے درمیان۔ راگ دوکھ ۔ محبت و عذاب ۔ نیارے بیلاگ۔ آزاد۔ بے واسطہ یا تعلق ۔ منہ سدھار۔ دل یا زہن کو راہ راست یا صراط مسقیم پر لانے والا۔

ترجمہ:

خدا سب کے اندر اور باہر بسا ہوا ہے۔ وہ حسد اور دنیاوی لگاؤ سے پاک ہے۔

اے نانک ، خدا کے عقیدت مند ہمیشہ اس کی پناہ میں رہتے ہیں۔ محبوب خدا تمام مخلوقات کے ذہنوں کو مدد فراہم کرتا ہے۔ || 3 ||

ਮੈ ਖੋਜਤ ਖੋਜਤ ਜੀ ਹਰਿ ਨਿਹਚਲੁ ਸੁ ਘਰੁ ਪਾਇਆ ॥ ਸਭਿ
ਅਧ੍ਰੁਵ ਡਿਠੇ ਜੀਉ ਤਾ ਚਰਨ ਕਮਲ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥

مےَ کھوجت کھوجت جیِ ہرِ نِہچلُ سُ گھرُ پائِیا ॥

سبھِ ادھ٘رُۄ ڈِٹھے جیِءُ تا چرن کمل چِتُ لائِیا ॥

ترجمہ:

مسلسل تلاش کرنے کے بعد ، میں نے احساس کیا ہے اس خدا کے ٹھکانے کا جو ابدی ہے۔

جب میں نے محسوس کیا کہ دنیا کی ہر چیز فنا ہونے والی ہے ، تب میں نے اپنے ذہن کو خدا کے پاکیزہ نام سے جوڑ دیا۔

ਪ੍ਰਭੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ਹਉ ਤਿਸ ਕੀ ਦਾਸੀ ਮਰੈ ਨ ਆਵੈ ਜਾਏ
॥ ਧਰਮ ਅਰਥ ਕਾਮ ਸਭਿ ਪੂਰਨ ਮਨਿ ਚਿੰਦੀ ਇਛ ਪੁਜਾਏ ॥

پ٘ربھُ ابِناسیِ ہءُ تِس کیِ داسیِ مرےَ ن آۄےَ جاۓ ॥

دھرم ارتھ کام سبھِ پوُرن منِ چِنّدیِ اِچھ پُجاۓ ॥

ترجمہ:

خدا ابدی ہے اور میں اس کا عقیدت مند ہوں۔ وہ پیدائش اور موت کے چکر سے باہر ہے۔

خدا کے خزانے ایمان ، دنیاوی دولت اور کامیابی سے بھرے ہوئے ہیں۔ وہ ذہن کی خواہشات کو پورا کرتا ہے۔

ਸ੍ਰੁਤਿ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਗੁਨ ਗਾਵਹਿ ਕਰਤੇ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ
ਮੁਨਿ ਜਨ ਧਿਆਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਸਰਨਿ ਕ੍ਰਿਪਾ ਨਿਧਿ ਸੁਆਮੀ ਵਡਭਾਗੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਗਾਇਆ ॥੪॥੧॥੧੧॥

س٘رُتِ سِم٘رِتِ گُن گاۄہِ کرتے سِدھ سادھِک مُنِ جن دھِیائِیا ॥

نانک سرنِ ک٘رِپا نِدھِ سُیامیِ ۄڈبھاگیِ ہرِ ہرِ گائِیا ॥੪॥੧॥੧੧॥

لفظی معنی:

کھوجت کھوجت۔ ڈہونڈتے ڈہونڈتے ۔ تلاش کرتے کرتے ۔ ہر نہچل ۔ صدیو ۔ مستقل ۔ خدا۔ سوگھر ۔ وہ ٹھکانہ ۔ سب ادھر ۔ غیر مستقل ۔ ڈٹھے ۔ دیکھے ۔ چرن کمل۔ پاے پاک۔ چت لائیا۔ محبت کی ۔ پربھ ابناسی۔ لافناہ خدا۔ داسی ۔ خادم ۔ دھرم ۔ فرائض منحی انسانیت ۔ ارتھ ۔ دنایوی ضرورتوںکی پور کرنے کی ایشا۔ کام ۔ کامیابی ۔ سوکھ ۔ نجات۔ آزادی۔ من چندی ۔ دلچاہی ۔ اچھ ۔ پجائے ۔ خواہش پوری کرتا ہے ۔ سرت۔ وید ۔ سمرت۔ سمرتیاں۔ گن ۔ وصف۔ کرتے ۔ کرنے والے ۔ کرتار ۔ سدھ ۔ جنہوں نے روحانیت کی مطابق زندگی آراستہ کر لی ۔ سادھک ۔ جو زندگی روحانیت مطابق اراستہ کر نے میں کوشش کر رہے ہیں۔ من جن۔ رشتی منی ۔ زاہد و پرہیز گار ۔ کر پاندھ ۔ مہربانیوں کا خزانہ ۔ رحمان الرحیم۔

ترجمہ:

وید اور سمرتیاں (صحیفے) خالق خدا کی تعریفیں گاتے ہیں ، اور ماہر ، متلاشی اور بابا اس کو یاد کرتے ہیں۔

اے نانک ، مالک خدا رحمت کا خزانہ ہے ، بڑی خوش قسمتی سے انسان اس کی پناہ حاصل کرتا ہے اور اس کی تعریفیں گاتا ہے۔ || 4 || 1 || 11 ||

ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਵਾਰ ਸੂਹੀ ਕੀ ਸਲੋਕਾ ਨਾਲਿ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸੂਹੈ ਵੇਸਿ ਦੋਹਾਗਣੀ
ਪਰ ਪਿਰੁ ਰਾਵਣ ਜਾਇ ॥ ਪਿਰੁ ਛੋਡਿਆ ਘਰਿ ਆਪਣੈ ਮੋਹੀ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥

ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥

ۄار سوُہیِ کیِ سلوکا نالِ مہلا ੩॥

سلوکُ مਃ੩॥

سوُہےَ ۄیسِ دوہاگنھیِ پر پِرُ راۄنھ جاءِ ॥

پِرُ چھوڈِیا گھرِ آپنھےَ موہیِ دوُجےَ بھاءِ ॥

ترجمہ:

دنیاوی لذت میں مگن ایک بدقسمت دلہن (انسانی روح) ہے جو سرخ رنگ کے کپڑے پہنے دوسروں کے شوہر کو دیکھنے کے لیے باہر جاتی ہے۔

دنیاوی دولت اور طاقت کی محبت میں مبتلا ، وہ اپنے شوہر (خدا) کو بھول گئی ہے جو اس کے دل میں بستا ہے۔

ਮਿਠਾ ਕਰਿ ਕੈ ਖਾਇਆ ਬਹੁ ਸਾਦਹੁ
ਵਧਿਆ ਰੋਗੁ ॥ ਸੁਧੁ ਭਤਾਰੁ ਹਰਿ ਛੋਡਿਆ ਫਿਰਿ ਲਗਾ ਜਾਇ ਵਿਜੋਗੁ ॥

مِٹھا کرِ کےَ کھائِیا بہُ سادہُ ۄدھِیا روگُ ॥

سُدھُ بھتارُ ہرِ چھوڈِیا پھِرِ لگا جاءِ ۄِجوگُ ॥

ترجمہ:

دلہن (انسانی روح) جس نے دنیاوی لذتوں کو میٹھا سمجھ کر لطف اٹھایا ہے ، اسے یہ احساس نہیں ہوتا کہ یہ بیماری ان دنیاوی لذتوں میں بہت زیادہ مبتلا ہو کر بڑھ جاتی ہے۔

وہ اپنے پاکیزہ شوہر (خدا) کو چھوڑ دیتی ہے اور اس سے علیحدگی کا درد برداشت کرتی ہے۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਪਲਟਿਆ ਹਰਿ ਰਾਤੀ
ਸਾਜਿ ਸੀਗਾਰਿ ॥ ਸਹਜਿ ਸਚੁ ਪਿਰੁ ਰਾਵਿਆ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥

گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ پلٹِیا ہرِ راتیِ ساجِ سیِگارِ ॥

سہجِ سچُ پِرُ راۄِیا ہرِ ناما اُر دھارِ ॥

ترجمہ:

دلہن (انسانی روح) جو مرشد کی پیروی کرتی ہے ، دنیاوی لذتوں سے منہ موڑ لیتی ہے۔ وہ اپنے آپ کو خدا کی محبت سے آراستہ کرتی ہے اور اس سے متاثر رہتی ہے۔

وہ بدیہی طور پر اپنے شوہر (خدا) کا نام اپنے دل میں بسا کر لطف اندوز ہوتی ہے۔

ਆਗਿਆਕਾਰੀ ਸਦਾ ਸੋੁਹਾਗਣਿ
ਆਪਿ ਮੇਲੀ ਕਰਤਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਪਿਰੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਸਾਚਾ ਸਦਾ ਸੋੁਹਾਗਣਿ ਨਾਰਿ ॥੧॥

آگِیاکاریِ سدا سوہاگنھِ آپِ میلیِ کرتارِ ॥

نانک پِرُ پائِیا ہرِ ساچا سدا سو ہاگنھِ نارِ ॥੧॥

لفظی معنی:

سوہے ویس ۔ سر خپوش ۔ دوہاگنی ۔ دوخانداوں ولای ۔ پر پر ۔ دوسرے خاوند۔ راون ۔ ملاپ۔ موہی دوجے بھائے ۔ دوسرے کی محبت میںلٹ گئی ۔ مٹھا کرکے ۔ لذیذ سمجھ کر۔ بہو ۔ سادہو زیادہ لطفوں کی وجہ سے ۔ ودھایروگ۔ بیمار ی بڑھی ۔ سدھ ۔ بھتار۔ صھیح خاوند۔ وجوگ۔ جدائی۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ پلٹا۔ بدلیا۔ ہر راتی ساج ۔ سیگار۔ اپنے آراستہ کرکے خد امیں محو ۔ سہج سچ پر ۔ صدیوی پر سکون خاوند۔ راویا۔ ملاپ پائیا۔ ہرناما اردھار۔ الہٰی نام دلمیں بسا کر۔ آگیا کاری ۔ فرمانبردار۔ سدا سہاگن ۔ ہمیشہ خاوند والی ۔ پراپائیا۔ خاوند سے ملاپ ہوا۔ ہر ساچا صدیوی سچا خدا۔

ترجمہ:

دلہن (انسانی روح) جو خدا کے حکم سے رہتی ہے، ہمیشہ کے لیے خوش قسمت ہے اور خالق خدا نے خود اسے اپنے ساتھ جوڑا ہے۔

اے نانک ، جس دلہن (انسانی روح) نے ابدی خدا کو اپنے شوہر کے طور پر پہچان لیا ہے ، وہ ہمیشہ کے لئے خوش قسمت دلہن (انسانی روح) ہے۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਸੂਹਵੀਏ
ਨਿਮਾਣੀਏ ਸੋ ਸਹੁ ਸਦਾ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਿ ॥ ਨਾਨਕ ਜਨਮੁ ਸਵਾਰਹਿ ਆਪਣਾ ਕੁਲੁ ਭੀ ਛੁਟੀ ਨਾਲਿ ॥੨॥ مਃ੩॥

سوُہۄیِۓ نِمانھیِۓ سو سہُ سدا سم٘ہ٘ہالِ ॥

نانک جنمُ سۄارہِ آپنھا کُلُ بھیِ چھُٹیِ نالِ ॥੨॥

لفظی معنی:

سو ہووئے ۔ اے سر خپوش ۔ نامنیئے ۔ بلا وقار عزت۔ سو سوہ۔ اس خاوند۔ سد سمال۔ ہمیشہ دلمیں بسا ۔ جسنم سواریہہ۔ زندگی میں بہتری اور درستی وہتی ہے ۔ کل خاندان۔ قبیلہ ۔ چھٹی ۔ نجات۔

ترجمہ:

اے دنیاوی کششوں میں مبتلا بے بس دلہن (انسانی روح) ، ہمیشہ اپنے شوہر (خدا) کو محبت بھری عقیدت کے ساتھ یاد کریں۔

اے نانک ، (اس طرح) ، تم اپنی زندگی کو مزین کرو گی اور تمہارا نسب بھی تمہارے ساتھ آزاد ہوگا۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥
ਆਪੇ ਤਖਤੁ ਰਚਾਇਓਨੁ ਆਕਾਸ ਪਤਾਲਾ ॥ ਹੁਕਮੇ ਧਰਤੀ ਸਾਜੀਅਨੁ ਸਚੀ ਧਰਮ ਸਾਲਾ ॥

پئُڑیِ ॥

آپے تکھتُ رچائِئونُ آکاس پتالا ॥

ہُکمے دھرتیِ ساجیِئنُ سچیِ دھرم سالا ॥

ترجمہ:

خدا نے خود اس پوری دنیا کو آسمان اور نچلی دنیا کے درمیان اپنے تخت کے طور پر قائم کیا ہے۔

اپنے حکم سے خدا نے زمین کو پیدا کیا جو کہ راستی پر عمل کرنے کا ایک حقیقی مقام ہے۔

ਆਪਿ ਉਪਾਇ
ਖਪਾਇਦਾ ਸਚੇ ਦੀਨ ਦਇਆਲਾ ॥ ਸਭਨਾ ਰਿਜਕੁ ਸੰਬਾਹਿਦਾ ਤੇਰਾ ਹੁਕਮੁ ਨਿਰਾਲਾ ॥ ਆਪੇ ਆਪਿ ਵਰਤਦਾ
ਆਪੇ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ॥੧॥

آپِ اُپاءِ کھپائِدا سچے دیِن دئِیالا ॥

سبھنا رِجکُ سنّباہِدا تیرا ہُکمُ نِرالا ॥

آپے آپِ ۄرتدا آپے پ٘رتِپالا ॥੧॥

لفظی معنی:

تخت۔ بیٹھنے کے لئے جگہ ۔ مراد زمین ۔ آکاس۔ آسمان ۔ پاتال۔ زیر زمین۔ ساجنیں بنائی۔ سچی دھرم۔ سالا۔ نیک اعمال کے لئے ۔ اپائے ۔ پیدا کرکے ۔ کھپائند۔ مٹاتا ہے ۔ دین دیالا۔ غریبوںپر مہربانی کرنے والا رزق ۔ روزی ۔ سبھا ہند۔ پہنچاتا ہے نرالا۔ انوکھا۔ پرتپالا۔ پرورش کرنے والا۔ پرودگار۔

ترجمہ:

اے ابدی اور حلیموں کے مہربان مالک خدا ، تم خود بناتے ہو اور خود ہی ہر چیز کو ختم کرتے ہو۔

اے خدا! آپ سب کو رزق دیتے ہیں، نایاب آپ کا حکم ہے۔

آپ خود ہر جگہ بسے ہوئے ہیں اور تمام مخلوقات کو رزق دیتے ہیں۔

پوڑی : دار سے مراد ۔

  1. خدانے یہ عالم اور زمین خود بنائی ہے ۔ اور یہ زمین انسنا کو اپنے فرض کی ادائیگی اور اعمال کے لئے بنائی ہے اور ساری مخلوقات کو خؤد ہی روز پہنچاتا ہے
  2. اپنی آزاد مرضی رضا و رغبت سے بیشمار رنگوں جنہوں اور اقسا میں پیدا کی ہے اور کلام مرشد کے ذرعیے اسے اپنا وصل وملاپ عنیات کرتاہے
  3. ساری مخلوقات خدا کی خود پدیا کی ہوئی ہے دنیاوی دولت کی محبت بھی اسی کی پیدا کی وہئی ہے جس میں انسان گمراہ ہوجاتا ہے لہذا اس گمراہی میں انسان تناسخمیں پڑرہتا ہے ۔
  4. اس علام کو خدانے خود پیدا کای ہے ۔ جھوٹ خود تکبر اور برائیاں بھی اسی نے پیدا کی ہیں خودی پسند ان میں گمراہ ہوکر زندگی پبرباد کر لیتا ہے ۔
  5. جنہیںسچا مرشد اپنے سبق و کلام سے الہٰی وصل و ملاپ الہٰی نام سچ و حقیقت اپنی بخشش و عنایت سے روشنان اور اس کے دل میں بسا دیاتا ہے اور پختہ کرا دیتا ہے ۔ اس کی زندگی روحانیتی اور اخالق کی اکری منزل تک پہنچ جاتی ہے خدا سے یکسوئی پات اہے کسی قسم کی کوئی کمی واقع نہیں ہوتی اور دنیا میں بلند عظمت و شہرت پاتا ہے اور پاکزیگی اورنیکی پاتا ہے ۔
  6. الہٰی خوف و اداب کے بغیر الہٰی پریم پیار پیدا نہیں ہوتا ڈر الہٰی مرید مرشد ہوکر پیدا ہوتا ہے الہٰی وصل وملاپ کلام مرشد اور سبق مرشد سے حاصل ہوت اہے غرض یہ کہ الہٰی حمدوثناہ اور الہٰی نام سچ وحقیقت دل میں بسا کر اس پر عمل کرنا ہی زندیگ کے سفر کے لئے الہٰی پروانہ راہداری ہے ۔ سب روگوں کی داوائ نام ۔ حقیقت پسندی اور اس پر عمل روحانی واخلاقی زندیگ کی بنیاد ہے اس سے انسانی فرشتہ سیرت اور الہٰی صحبت و قربت پارساؤں سے محبت صحبت و قربت اور بندگی وال ابندہ ہوجاتا ہے لہذا سب سے افضل الہٰی نام ہے روحانیت کی کنجی ہے جس کی پہچان الہٰی کلام اور صحبت و قربت پارسایاں اور مرید مرشد ہونے سے پتہ چلتا ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸੂਹਬ ਤਾ ਸੋਹਾਗਣੀ ਜਾ ਮੰਨਿ ਲੈਹਿ ਸਚੁ ਨਾਉ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਅਪਣਾ
ਮਨਾਇ ਲੈ ਰੂਪੁ ਚੜੀ ਤਾ ਅਗਲਾ ਦੂਜਾ ਨਾਹੀ ਥਾਉ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

سوُہب تا سوہاگنھیِ جا منّنِ لیَہِ سچُ ناءُ ॥

ستِگُرُ اپنھا مناءِ لےَ روُپُ چڑیِ تا اگلا دوُجا ناہیِ تھاءُ ॥

ترجمہ:

اے سرخ پوش دلہن (انسانی روح)(دنیاوی کششوں میں مگن) ، اگر تم ابدی خدا کے نام پر ایمان پیدا کرو تو تم بہت خوش قسمت بن سکتی ہو۔

اگر آپ اپنے سچے مرشد کو راضی کرتے ہیں ، تو پھر خدا کے نام سے رنگے ہوئے، آپ چمکیں گیں۔ لیکن سچے مرشد کے سوا ، کوئی اور جگہ نہیں ہے جہاں آپ خدا کا نام حاصل کر سکیں۔

ਐਸਾ ਸੀਗਾਰੁ ਬਣਾਇ ਤੂ ਮੈਲਾ ਕਦੇ ਨ ਹੋਵਈ
ਅਹਿਨਿਸਿ ਲਾਗੈ ਭਾਉ ॥ ਨਾਨਕ ਸੋਹਾਗਣਿ ਕਾ ਕਿਆ ਚਿਹਨੁ ਹੈ ਅੰਦਰਿ ਸਚੁ ਮੁਖੁ ਉਜਲਾ ਖਸਮੈ ਮਾਹਿ
ਸਮਾਇ ॥੧॥

ایَسا سیِگارُ بنھاءِ توُ میَلا کدے ن ہوۄئیِ اہِنِسِ لاگےَ بھاءُ ॥

نانک سوہاگنھِ کا کِیا چِہنُ ہےَ انّدرِ سچُ مُکھُ اُجلا کھسمےَ ماہِ سماءِ ॥੧॥

لفظی معنی:

سوہب۔ سرخپوش ۔ سوہانی ۔ خاوند پرست۔ من ۔ لیہہ سچ ناو۔ اگر سچ وحقیقت الہٰی نام تسلیم کرے ۔ اکلا ۔ نہایت زیادہ۔ دوجا نا ہی تھاؤ۔ دوسرا کوئی ٹھکانہ نہیں اس کے علاوہ ۔ سیار۔ سجاوت۔ آراستہ ۔ میلا۔ ناپاک۔ اہنس ۔ روز و شب ۔ دان رات۔ بھاو۔ پریم پیار۔ چہن ۔ نشانی ۔ پہچان ۔ اندر سچ ۔ دل وزہن میں سچ ۔ مکھ ۔ منہہ ۔پیشنای ۔ اجلا۔پاک ۔

ترجمہ:

اپنے آپ کو روحانی خوبیوں کے ایسے زیور سے آراستہ کریں ، جو کبھی بھی کسی برائی سے داغدار نہ ہو اور آپ ہمیشہ خدا سے محبت میں رہیں۔

اے نانک ، خوش قسمت دلہن (انسانی روح) کا کردار اور کیا ہو سکتا ہے؟ اس کے اندر سچ ہے ، اس کا چہرہ خدا کے نام کی محبت سے چمکتا ہے اور وہ اپنے شوہر (خدا) میں جذب رہتی ہے۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਲੋਕਾ ਵੇ ਹਉ ਸੂਹਵੀ ਸੂਹਾ ਵੇਸੁ ਕਰੀ ॥ ਵੇਸੀ ਸਹੁ ਨ ਪਾਈਐ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਸ ਰਹੀ ॥

مਃ੩॥

لوکا ۄے ہءُ سوُہۄیِ سوُہا ۄیسُ کریِ ॥

ۄیسیِ سہُ ن پائیِئےَ کرِ کرِ ۄیس رہیِ ॥

ترجمہ:

اے لوگو، میں نے صرف سرخ کپڑے پہنے ہوئے ہیں ، ہاں میں صرف اچھے کپڑے پہنے ہوں ،

لیکن شوہر (خدا) سے صرف ظاہری بھیس بناکر میلاپ نہیں کیا جا سکتا۔ میں مختلف ظہور (رسومات اور منافقت) کو آزما کر تھک گیا ہوں۔

ਨਾਨਕ ਤਿਨੀ ਸਹੁ ਪਾਇਆ ਜਿਨੀ ਗੁਰ ਕੀ ਸਿਖ ਸੁਣੀ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋ ਥੀਐ ਇਨ ਬਿਧਿ ਕੰਤ ਮਿਲੀ ॥੨॥

نانک تِنیِ سہُ پائِیا جِنیِ گُر کیِ سِکھ سُنھیِ ॥

جو تِسُ بھاۄےَ سو تھیِئےَ اِن بِدھِ کنّت مِلیِ ॥੨॥

لفظی معنی:

لوکاوے ۔ اے دنیاوی لوگو۔ صوحبی ۔ سرخبوش ۔ ویس ۔ بھیس ۔ سوہ۔ خاوند۔ خدا۔ تتی ۔ انہوں نے گر کی سیکھ ۔ واعظ مرشد نصیحت ۔ سبق ۔ جوتس بھاوے ۔ جو وہ چاہتا ہے ۔ ان بدھ اس طریقے سے ۔ کنت ۔ خاوند ۔ خدا۔

ترجمہ:

اے نانک ، صرف وہی آقا خدا کو سمجھتے ہیں ، جو مرشد کی تعلیمات کو سنتے اور ان پر عمل کرتے ہیں۔

جب دلہن (انسانی روح) اس حقیقت کو قبول کر لیتی ہے کہ جو کچھ بھی شوہر (خدا) کی مرضی ہوتی ہے، وہی ہوتا ہے۔ اس طرح وہ اس کے ساتھ مل جاتی ہے۔ || 2 ||

error: Content is protected !!