Urdu Page 644

ਧੰਧਾ ਕਰਤਿਆ ਨਿਹਫਲੁ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ਸੁਖਦਾਤਾ ਮਨਿ ਨ ਵਸਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਤਿਨਾ
ਕਉ ਮਿਲਿਆ ਜਿਨ ਕਉ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿ ਪਾਇਆ ॥੧॥

دھنّدھا کرتِیا نِہپھلُ جنمُ گۄائِیا سُکھداتا منِ ن ۄسائِیا ॥

نانک نامُ تِنا کءُ مِلِیا جِن کءُ دھُرِ لِکھِ پائِیا ॥੧॥

لفظی معنی:

مائیا ممتا موہنی ۔ دنیاوی دؤلت کی خوئشتا ۔ملکیت میری ہونی ۔ اینت ۔ موہنی ۔ دلربا ۔دل کو لبھانے والی ۔ دل کو اچھی لگنے والی ۔ بن دنتا۔ بغیر دانتوں کے ۔ منمکہہ ۔مرید من۔ کھاوے ۔ ختم کر دیئے ۔ گورمکھ ابھرے ۔مرید مرشد بچے ۔ سچ نام ۔ سے نام سچ و حقیقت۔ چت لائیا۔ دل لگائیا۔ کملا ۔ دیوناہ ۔ پاگل۔ گورمکھ ۔ندریں۔ مرشد کے وسیلے سے زیر نظر ہوا۔ دھندا۔ دوڑ دہوپ۔ نہفل۔ بیفائدہ ۔ بغیرنتیجے ۔ دھر۔ بارگاہ الہٰی سے

ترجمہ:

دنیاوی معاملات میں الجھ کر انسان اپنی قیمتی انسانی زندگی کو ضائع کر دیتا ہے۔ اور روحانی سکون دینے والے خدا کو اپنے ذہن میں داخل نہیں کرتا۔

اے نانک ، وہ اکیلے ہی نام کا ادراک کرتے ہیں ، جن کی قسمت پہلے سے مقرر ہے۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਘਰ ਹੀ ਮਹਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਭਰਪੂਰੁ ਹੈ ਮਨਮੁਖਾ
ਸਾਦੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ ਜਿਉ ਕਸਤੂਰੀ ਮਿਰਗੁ ਨ ਜਾਣੈ ਭ੍ਰਮਦਾ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ॥

مਃ੩॥

گھر ہیِ مہِ انّم٘رِتُ بھرپوُرُ ہےَ منمُکھا سادُ ن پائِیا ॥

جِءُ کستوُریِ مِرگُ ن جانھےَ بھ٘رمدا بھرمِ بھُلائِیا ॥

ترجمہ: نام کا عمدہ امرت ہر انسان کے دل میں بہہ رہا ہے ، لیکن خود پسند افراد اس کا ادراک نہیں کرتے۔

جس طرح ہرن اپنی کستوری کی خوشبو کو نہیں پہچانتا اور ادھر ادھر گھومتا ہے ، شک میں مبتلا ہوتا ہے۔

ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਤਜਿ ਬਿਖੁ ਸੰਗ੍ਰਹੈ
ਕਰਤੈ ਆਪਿ ਖੁਆਇਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲੇ ਸੋਝੀ ਪਈ ਤਿਨਾ ਅੰਦਰਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਦਿਖਾਇਆ ॥

انّم٘رِتُ تجِ بِکھُ سنّگ٘رہےَ کرتےَ آپِ کھُیائِیا ॥

گُرمُکھِ ۄِرلے سوجھیِ پئیِ تِنا انّدرِ ب٘رہمُ دِکھائِیا ॥

ترجمہ: اسی طرح ، ایک خود غرض شخص نام کی امرت کو چھوڑ دیتا ہے اور مایا کو جمع کرتا ہے کیونکہ خالق نے خود اسے گمراہ کیا ہے۔

یہ صرف گرو کے نایاب پیروکار ہیں جنہوں نے (صحیح) سمجھ حاصل کی ہے ، اور گرو نے انہیں احساس دلایا ہے کہ خدا ان کے اندر ہے۔

ਤਨੁ ਮਨੁ ਸੀਤਲੁ
ਹੋਇਆ ਰਸਨਾ ਹਰਿ ਸਾਦੁ ਆਇਆ ॥ ਸਬਦੇ ਹੀ ਨਾਉ ਊਪਜੈ ਸਬਦੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇਆ ॥

تنُ منُ سیِتلُ ہوئِیا رسنا ہرِ سادُ آئِیا ॥

سبدے ہیِ ناءُ اوُپجےَ سبدے میلِ مِلائِیا ॥

ترجمہ: ان کا دماغ اور جسم پرسکون ہو جاتا ہے اور پھر اپنی زبانوں سے خدا کا نام لے کر وہ نام کی لذت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

نام صرف گرو کے کلام کے ذریعے دل میں داخل ہوتا ہے۔ اور یہ گرو کے کلام کے ذریعے خدا کے ساتھ جوڑتا ہے۔

ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਸਭੁ
ਜਗੁ ਬਉਰਾਨਾ ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਏਕੋ ਸਬਦੁ ਹੈ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਇਆ ॥੨॥

بِنُ سبدےَ سبھُ جگُ بئُرانا بِرتھا جنمُ گۄائِیا ॥

انّم٘رِتُ ایکو سبدُ ہےَ نانک گُرمُکھِ پائِیا ॥੨॥

لفظی معنی:

گھر ۔ سے مراد۔ انسانی ذہن ۔ انمرت ۔ آبحیات ۔ یعنی وہ اشیا ۔ جس سے زندگی روحان واخلاقی طورپر بلندیوں پر پہنچتے ۔ بھر پور۔ ذہن بھر ا ہوا ہے ۔ کستوری ۔ ایک خوشبودار اشیا ہے ۔ جو ہرن کی دھنی میں ہوتی ہے بہت سی ادویاتمں کام آتی ہے ۔ سنگریہہ ۔ اکھٹا کرتا ہے ۔ برہم ۔خدا۔ سیتل۔ جنک ۔ ٹھنڈا ۔ رسنا۔ زبان۔ ساد۔ لطف ۔مزہ ۔ بؤرانا۔جھلا۔ دیوناہ ۔

ترجمہ:

گرو کے کلام پر غور کیے بغیر پوری دنیا پاگلوں کے گرد گھوم رہی ہے اور انسانی زندگی کو بیکار ضائع کر رہی ہے۔

اے نانک ، صرف گرو کا کلام ہی امرت ہے ، جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے حاصل کیا جاتا ہے۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ
॥ ਸੋ ਹਰਿ ਪੁਰਖੁ ਅਗੰਮੁ ਹੈ ਕਹੁ ਕਿਤੁ ਬਿਧਿ ਪਾਈਐ ॥ ਤਿਸੁ ਰੂਪੁ ਨ ਰੇਖ ਅਦ੍ਰਿਸਟੁ ਕਹੁ ਜਨ ਕਿਉ ਧਿਆਈਐ

پئُڑیِ ॥

سو ہرِ پُرکھُ اگنّمُ ہےَ کہُ کِتُ بِدھِ پائیِئےَ ॥

تِسُ روُپُ ن ریکھ اد٘رِسٹُ کہُ جن کِءُ دھِیائیِئےَ ॥

ترجمہ: وہ خدا جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ مجھے بتائیں ، ہم اسے کیسے پہچان سکتے ہیں؟

اس کی کوئی شکل یا خصوصیت نہیں ہے ، اور وہ نہیں دیکھا جا سکتا اے عقیدت مند ، بتاؤ ہم اس پر کیسے غور کر سکتے ہیں؟

ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਹਰਿ ਅਗਮੁ ਕਿਆ ਕਹਿ ਗੁਣ ਗਾਈਐ ॥ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਬੁਝਾਏ ਆਪਿ ਸੁ ਹਰਿ ਮਾਰਗਿ
ਪਾਈਐ ॥

نِرنّکارُ نِرنّجنُ ہرِ اگمُ کِیا کہِ گُنھ گائیِئےَ ॥

جِسُ آپِ بُجھاۓ آپِ سُ ہرِ مارگِ پائیِئےَ ॥

ترجمہ:

وہ بے داغ اور بے عیب خدا سمجھ سے بالاتر ہے۔ ہمیں اس کی کونسی خوبیوں کے بارے میں بات کرنی چاہیے اور گانا چاہیے؟

وہ اکیلا ہی خدا کا ادراک کرنے کے راستے پر چلتا ہے ، جسے وہ خود صحیح سمجھ عطا کرتا ہے۔

ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਵੇਖਾਲਿਆ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਪਾਈਐ ॥੪॥

گُرِ پوُرےَ ۄیکھالِیا گُر سیۄا پائیِئےَ ॥੪॥

لفظی معنی:

اگم۔ انسانی عقل و شعور سے اوپر۔ کت بدھ۔ کس طور طریقے سے ۔ پاییئے ۔ حاصل ہو۔ روپ ۔ شکل وصورت ۔ ریکھ ۔ نشان ۔ لکیر۔ ادرسٹ۔ اوجھل۔ دکھائی نہ دینے والا۔ دھیایئے ۔ دھیان لگائیں۔ گن گاییئے ۔ حمدوثناہ کریں۔ ہر مارگ ۔ الہٰی راہ پر ۔دیکھالیا۔ دیدار کرائیا۔ سمجھائیا۔

ترجمہ: خدا کا احساس صرف گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہوتا ہے کامل گرو نے اسے مجھ پر ظاہر کیا ہے۔ || 4 ||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਜਿਉ ਤਨੁ ਕੋਲੂ ਪੀੜੀਐ ਰਤੁ ਨ
ਭੋਰੀ ਡੇਹਿ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

جِءُ تنُ کولوُ پیِڑیِئےَ رتُ ن بھوریِ ڈیہِ ॥

ترجمہ: اگر میرے جسم کو خدا کی محبت کی خاطر شدید اذیتوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس سے غم کی ایک آہ بھی نہیں نکلتی۔

ਜੀਉ ਵੰਞੈ ਚਉ ਖੰਨੀਐ ਸਚੇ ਸੰਦੜੈ ਨੇਹਿ ॥

جیِءُ ۄنّجنْےَ چءُ کھنّنیِئےَ سچے سنّدڑےَ نیہِ ॥

ترجمہ: میں اپنا جسم خدا کی محبت کے لیے وقف کرتا ہوں

ਨਾਨਕ ਮੇਲੁ ਨ ਚੁਕਈ ਰਾਤੀ ਅਤੈ ਡੇਹ ॥੧॥

نانک میلُ ن چُکئیِ راتیِ اتےَ ڈیہ ॥੧॥

لفظی معنی:

جیؤ ۔ من۔ چؤکھنیئے ۔ چار ٹکڑے ہو جائے ۔ ونجھے ۔ ہوجائے ۔ سچے سندڑے نیہہ۔ سچے پیار بھرا رشتہ ۔ میل ۔ناپاکیزگی ۔ ۔میل۔ملاپ ۔ نہ چکئی ۔ ختم ہوگا۔ راتی رتے ڈیہ۔ دن رات۔ روز و شب

ترجمہ:

اے نانک ، اس کی وجہ سے ، خدا کے ساتھ میرا رشتہ ختم نہیں ہوتا ، نہ رات کے دوران اور نہ دن کے وقت۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਸਜਣੁ ਮੈਡਾ ਰੰਗੁਲਾ ਰੰਗੁ ਲਾਏ ਮਨੁ ਲੇਇ ॥

مਃ੩॥

سجنھُ میَڈا رنّگُلا رنّگُ لاۓ منُ لےءِ ॥

ترجمہ: میرا پیارا خدا بہت خوش مزاج ہے۔ وہ میرے ذہن کو اپنی محبت سے لبھاتا ہے۔

ਜਿਉ ਮਾਜੀਠੈ ਕਪੜੇ ਰੰਗੇ ਭੀ ਪਾਹੇਹਿ ॥

جِءُ ماجیِٹھےَ کپڑے رنّگے بھیِ پاہیہِ ॥

ترجمہ: جس طرح پہلے سے تیار شدہ کپڑا رنگ کا تیز رنگ برقرار رکھتا ہے ، اسی طرح ذہن بھی اپنے آپ کو اس کے حوالے کر کے خدا کی شدید محبت سے متاثر ہو جاتا ہے۔

ਨਾਨਕ ਰੰਗੁ ਨ
ਉਤਰੈ ਬਿਆ ਨ ਲਗੈ ਕੇਹ ॥੨॥

نانک رنّگُ ن اُترےَ بِیا ن لگےَ کیہ ॥੨॥

لفظی معنی:

سجن میڈا رنگلا ۔ میر ا پیار دوست پرمی اور خوش مزاج ہے ۔ رنگ لائے ۔ پریم پیار کرتا ہے ۔ من لئے ۔ دل کو اپنی محبت کی گرفت میں لے لیتا ہے ۔ جس طرح سے کپڑے مجیٹھی رنگ سے پاہ دیکر رنگے جاتے ہیں۔ بیا نہ لگے کیہہ ۔اور اس پر دوسرا رنگ نہیں چڑھتا۔

ترجمہ:

اے نانک ، خدا کی محبت کا یہ تیز رنگ ختم نہیں ہوتا ، اور کوئی دوسرا رنگ اس کی محبت سے متاثر ذہن کو متاثر نہیں کر سکتا۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਆਪਿ ਵਰਤੈ ਆਪਿ ਹਰਿ ਆਪਿ ਬੁਲਾਇਦਾ ॥ ਹਰਿ ਆਪੇ
ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਸਵਾਰਿ ਸਿਰਿ ਧੰਧੈ ਲਾਇਦਾ ॥

پئُڑیِ ॥

ہرِ آپِ ۄرتےَ آپِ ہرِ آپِ بُلائِدا ॥

ہرِ آپے س٘رِسٹِ سۄارِ سِرِ دھنّدھےَ لائِدا ॥

ترجمہ:

خدا خود سب میں پھیلا ہوا ہے ، اور وہ خود ان کو اپنا نام بتانے پر مجبور کرتا ہے۔

خود دنیا قائم کرنے سے ، وہ سب کو ان کے کاموں کا پابند کرتا ہے۔

ਇਕਨਾ ਭਗਤੀ ਲਾਇ ਇਕਿ ਆਪਿ ਖੁਆਇਦਾ ॥ ਇਕਨਾ ਮਾਰਗਿ
ਪਾਇ ਇਕਿ ਉਝੜਿ ਪਾਇਦਾ ॥

اِکنا بھگتیِ لاءِ اِکِ آپِ کھُیائِدا ॥

اِکنا مارگِ پاءِ اِکِ اُجھڑِ پائِدا ॥

ترجمہ:

کچھ وہ عقیدت مندانہ عبادت میں مشغول ہوتا ہے اور دوسروں کو ، وہ بھٹکنے کا سبب بنتا ہے۔

وہ کچھ لوگوں کو خدا کو یاد کرنے کے راستے پر ڈالتا ہے ، اور دوسروں کو وہ جان بوجھ کر مایا کے پیچھے بھاگنے کے راستے پر بھیجتا ہے

، ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗੁਣ ਗਾਇਦਾ ॥੫॥

جنُ نانکُ نامُ دھِیاۓ گُرمُکھِ گُنھ گائِدا ॥੫॥

لفظی معنی:

ہر آپ درتے ۔ خدا خود کرتا ہے ۔ ہر آپ بلائید۔ اور خود ہی بلاتا ہے ۔ مراد خدا سب میں موجود ہوکر اسکے ذریعے سے آپ بولتا ہے ۔ خود ہی ۔ سر سٹ سوار۔ اس دنیا کو پیدا کرکے ۔ سر دھندے لائید۔ سب کو کام مہیا کرتا ہے ۔ اکنا بھگتی لائے ۔ ایک کو اپن ے پیار پریم عبادت وریاضت میں لگاتا ہے ۔ اک آپ کھوآئید۔ اور ایک کو گمراہ کرتا ہے ۔ اکنامارگ پائے ۔ ایک کو صراط مستقیم چلاتا ہے ۔ اوجھڑ ۔ گمراہ۔نام دھیائے ۔ سچ وحقیقت میں دھیان لگاتا ہے ۔ توجہ دیتاہے ۔ گورمکھ گن گائید۔ مرشدکے وسیلے سے حمدوثناہ کرتا ہے ۔

ترجمہ:

عقیدت مند نانک خدا کی عبادت کے ساتھ یاد کرتے ہیں اور گرو کی تعلیمات کے ذریعے اس کی حمد گاتے ہیں۔ || 5 ||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥
ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਸਫਲੁ ਹੈ ਜੇ ਕੋ ਕਰੇ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ ਮਨਿ ਚਿੰਦਿਆ ਫਲੁ ਪਾਵਣਾ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਜਾਇ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

ستِگُر کیِ سیۄا سپھلُ ہےَ جے کو کرے چِتُ لاءِ ॥

منِ چِنّدِیا پھلُ پاۄنھا ہئُمےَ ۄِچہُ جاءِ ॥

ترجمہ: سچے گرو کی خدمت ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے نتیجہ خیز ہے ، اگر کوئی اس پر توجہ مرکوز کرے۔

کسی کو دماغ کی خواہش کا پھل ملتا ہے اور اندر سے انا دور ہو جاتی ہے۔

ਬੰਧਨ ਤੋੜੈ ਮੁਕਤਿ ਹੋਇ ਸਚੇ ਰਹੈ ਸਮਾਇ ॥ ਇਸੁ ਜਗ ਮਹਿ ਨਾਮੁ ਅਲਭੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥

بنّدھن توڑےَ مُکتِ ہوءِ سچے رہےَ سماءِ ॥

اِسُ جگ مہِ نامُ البھُ ہےَ گُرمُکھِ ۄسےَ منِ آءِ ॥

ترجمہ: گرو کی ایسی سچی خدمت دنیاوی بندھنوں کو توڑ دیتی ہے ، برائیوں سے آزاد کرتی ہے اور ابدی خدا میں جذب رہتی ہے۔

اس دنیا میں نام کا ادراک کرنا بہت مشکل ہے ، لیکن کسی کو یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ گرو کی تعلیمات پر عمل کر کے اپنے ذہن میں رہتا ہے۔

ਨਾਨਕ ਜੋ ਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਆਪਣਾ ਹਉ ਤਿਨ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਉ ॥੧॥

نانک جو گُرُ سیۄہِ آپنھا ہءُ تِن بلِہارےَ جاءُ ॥੧॥

لفظی معنی:

سپھل ۔ برآدر۔ کامیاب۔خواہشات پوری کرنے والی۔ چت لائے ۔ دل یا من سے ۔ من چندیا۔ دلی خواہشات کی مطابق۔ ہونمے وچہوجائے ۔ خودی دل سے نکال کر۔ بندھن۔غلامی ۔ مکت۔ نجات۔ آزادی۔ سچے رہے سمائے ۔سچے خدا میں محو ومجذوب۔ البھ ۔ نایاب

ترجمہ:

اے نانک ، میں اس کے لیے وقف ہوں جو اپنے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਮਨਮੁਖ ਮੰਨੁ ਅਜਿਤੁ ਹੈ ਦੂਜੈ ਲਗੈ
ਜਾਇ ॥ ਤਿਸ ਨੋ ਸੁਖੁ ਸੁਪਨੈ ਨਹੀ ਦੁਖੇ ਦੁਖਿ ਵਿਹਾਇ ॥

مਃ੩॥

منمُکھ منّنُ اجِتُ ہےَ دوُجےَ لگےَ جاءِ ॥

تِس نو سُکھُ سُپنےَ نہیِ دُکھے دُکھِ ۄِہاءِ ॥

ترجمہ: ایک خود غرض شخص کا ذہن ناقابل شکست ہوتا ہے ، کیونکہ یہ خدا کے علاوہ دوسری چیزوں کی محبت میں پھنس جاتا ہے۔

اسے خوابوں میں بھی سکون نہیں ملتا اور وہ اپنی زندگی انتہائی مصیبت میں گزارتا ہے۔

ਘਰਿ ਘਰਿ ਪੜਿ ਪੜਿ ਪੰਡਿਤ ਥਕੇ ਸਿਧ ਸਮਾਧਿ
ਲਗਾਇ ॥ ਇਹੁ ਮਨੁ ਵਸਿ ਨ ਆਵਈ ਥਕੇ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥

گھرِ گھرِ پڑِ پڑِ پنّڈِت تھکے سِدھ سمادھِ لگاءِ ॥

اِہُ منُ ۄسِ ن آۄئیِ تھکے کرم کماءِ ॥

ترجمہ: پنڈت لوگوں کے گھروں میں صحیفے پڑھنے اور پڑھنے سے تھک گئے ہیں اور سدھ سمادی میں بیٹھ کر تھک گئے ہیں ،

لیکن یہ ذہن قابو میں نہیں آتا ، اس کے باوجود کہ اس طرح کے رسمی اعمال کرنے سے تھکا ہوا ہے۔

ਭੇਖਧਾਰੀ ਭੇਖ ਕਰਿ ਥਕੇ ਅਠਿਸਠਿ ਤੀਰਥ ਨਾਇ ॥

بھیکھدھاریِ بھیکھ کرِ تھکے اٹھِسٹھِ تیِرتھ ناءِ ॥

ترجمہ: نقالی کرنے والے مقدس لباس پہننے اور اڑسٹھ مقدس مزاروں پر نہانے سے تھک گئے ہیں۔

error: Content is protected !!