Urdu Page 789

ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਸਾਲਾਹੀ ਸਦਾ ਸਦਾ ਤਨੁ ਮਨੁ ਸਉਪਿ ਸਰੀਰੁ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸਚੁ ਪਾਇਆ ਸਚਾ ਗਹਿਰ
ਗੰਭੀਰੁ ॥

پئُڑیِ ॥

ہرِ سالاہیِ سدا سدا تنُ منُ سئُپِ سریِرُ ॥

گُر سبدیِ سچُ پائِیا سچا گہِر گنّبھیِرُ ॥

ترجمہ:

اے بشر ، اپنے جسم اور دماغ کو خدا کے حوالے کر دو اور ہمیشہ محبت سے اس کی تعریفیں گائیں۔

جو شخص مرشد کی تعلیم پر عمل کرتا ہے وہ ابدی ، گہرے اور ناقابل فہم خدا کا ادراک کرتا ہے۔

ਮਨਿ ਤਨਿ ਹਿਰਦੈ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਹਰਿ ਹੀਰਾ ਹੀਰੁ ॥ ਜਨਮ ਮਰਣ ਕਾ ਦੁਖੁ ਗਇਆ ਫਿਰਿ ਪਵੈ ਨ
ਫੀਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਿ ਤੂ ਹਰਿ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰੁ ॥੧੦॥

منِ تنِ ہِردےَ رۄِ رہِیا ہرِ ہیِرا ہیِرُ ॥

جنم مرنھ کا دُکھُ گئِیا پھِرِ پۄےَ ن پھیِرُ ॥

نانک نامُ سلاہِ توُ ہرِ گُنھیِ گہیِرُ ॥੧੦॥

لفظی معنی:

سؤپ ۔ بھینٹ ۔ سپرو دکرکے ۔ گر سبدی۔ کلام مرش دسے ۔ سچ حقیقت اصلیت ۔ سچا۔ صدیوی سچ وحقیقت مراد خدا۔ گہر گنھیر ۔ سنجیدہ ۔ مستقل مزاج۔ من تن۔ دل وجان ۔ ہروے رورہیا۔ دلمیں بستا ہے ۔ ہر ہیرا ۔ ہیر ۔ ہیروں میں سے خاص ہیرا۔ مراد نہایت قیمتی ۔ جنم مرن۔ موت و پیدائش تناسخ ۔ پھر ۔ دنیاوی پھیرا ۔ بھٹکن ۔ گنی گہیر۔ بھاری اوصاف والا۔

ترجمہ:

اس کے جسم ، دماغ اور دل میں تمام زیورات کا زیور خدا بس جاتا ہے۔

اس کی پیدائش اور موت کی تکلیف ختم ہو جاتی ہے اور وہ دوبارہ پیدائش اور موت کے چکر سے نہیں گزرتا۔

اے نانک ، تم بھی محبت سے خدا کا نام یاد کرو جو خوبیوں کا سمندر ہے۔ || 10 ||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਨਾਨਕ ਇਹੁ ਤਨੁ ਜਾਲਿ ਜਿਨਿ
ਜਲਿਐ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ॥ ਪਉਦੀ ਜਾਇ ਪਰਾਲਿ ਪਿਛੈ ਹਥੁ ਨ ਅੰਬੜੈ ਤਿਤੁ ਨਿਵੰਧੈ ਤਾਲਿ ॥੧॥

سلوک مਃ੧॥

نانک اِہُ تنُ جالِ جِنِ جلِئےَ نامُ ۄِسارِیا ॥

پئُدیِ جاءِ پرالِ پِچھےَ ہتھُ ن انّبڑےَ تِتُ نِۄنّدھےَ تالِ ॥੧॥

لفظی معنی:

تن۔جسم۔ جال۔ جلا ڈال۔ جن ۔جس نے ۔جلیئے ۔ جلے ہوئے ۔ نام۔ الہٰی نام۔ سچ وحقیقت بھال دیا ہے ۔ پرال۔ گھاس پھوس۔ پرالی ۔ ہانھ نہ انبڑے ۔ ہاتھ نہیں پہنچتا۔ تت نوندے ۔ تال اس گہرے تالاب میں

ترجمہ:

اے نانک ، یہ جسم جو شدید دنیاوی خواہشات سے بھرا ہوا ہے اس نے خدا کا نام بھلا دیا ہے۔ اس لیے اس جسم سے محبت ترک کر دو۔

اس روحانی طور پر گرے ہوئے تالاب جیسے ذہن میں گناہوں کی گندگی ڈھیر ہو رہی ہے ، بعد میں کوئی اس گندگی کو نکالنے کے لیے نیچے نہیں پہنچ سکتا۔ || 1 ||

ਮਃ ੧ ॥
ਨਾਨਕ ਮਨ ਕੇ ਕੰਮ ਫਿਟਿਆ ਗਣਤ ਨ ਆਵਹੀ ॥ ਕਿਤੀ ਲਹਾ ਸਹੰਮ ਜਾ ਬਖਸੇ ਤਾ ਧਕਾ ਨਹੀ ॥੨॥

مਃ੧॥

نانک من کے کنّم پھِٹِیا گنھت ن آۄہیِ ॥

کِتیِ لہا سہنّم جا بکھسے تا دھکا نہیِ ॥੨॥

لفظی معنی:

پھٹیا ۔ قابل ملامت۔ گنت نہ آوہی ۔ شمار نہیں ہو سکتا ۔کتی کتنے ۔ لہا سہم۔ برداشت کروں۔

ترجمہ:

اے نانک ، میرے ذہن کے کیئے گئے برے اعمال کی کوئی گنتی نہیں ہے۔

میں نہیں جانتا کہ مجھے ان گناہوں کی کتنی سزا بھگتنی پڑے گی۔ تاہم اگر خدا معاف کر دیتا ہے تو مجھے اس کی موجودگی (الہیٰ درگاہ) سے نہیں نکالا جائے گا۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥
ਸਚਾ ਅਮਰੁ ਚਲਾਇਓਨੁ ਕਰਿ ਸਚੁ ਫੁਰਮਾਣੁ ॥ ਸਦਾ ਨਿਹਚਲੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸੋ ਪੁਰਖੁ ਸੁਜਾਣੁ ॥

پئُڑیِ ॥

سچا امرُ چلائِئونُ کرِ سچُ پھُرمانھُ ॥

سدا نِہچلُ رۄِ رہِیا سو پُرکھُ سُجانھُ ॥

ترجمہ:

خدا نے اپنے نام کی یاد کو روزانہ ایمان کی رسم کے طور پر رکھا ، اس نے اس کے بارے میں ایک ابدی حکم جاری کیا۔

وہ سب کچھ جاننے والا خدا ہمیشہ کے لیے ازلی ہے اور ہر جگہ بسا ہوا ہے۔

ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ
ਸੇਵੀਐ ਸਚੁ ਸਬਦਿ ਨੀਸਾਣੁ ॥ ਪੂਰਾ ਥਾਟੁ ਬਣਾਇਆ ਰੰਗੁ ਗੁਰਮਤਿ ਮਾਣੁ ॥

گُر پرسادیِ سیۄیِئےَ سچُ سبدِ نیِسانھُ ॥

پوُرا تھاٹُ بنھائِیا رنّگُ گُرمتِ مانھُ ॥

ترجمہ: گرو کی مہربانی سے ، جب کوئی خدا کو تعظیم کے ساتھ یاد کرتا ہے ، تو وہ گرو کے کلام کے ذریعے نیک لوگوں کے بارے میں جانتا ہے۔

خدا نے اس عقیدے کو نام کو مکمل طور پر یاد کرنے کی رسم بنا دیا ہے۔ اے بشر ، گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے نام یاد کرنے کی محبت سے لطف اٹھائیں۔

ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਅਲਖੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ
ਹਰਿ ਜਾਣੁ ॥੧੧॥

اگم اگوچرُ الکھُ ہےَ گُرمُکھِ ہرِ جانھُ ॥੧੧॥

لفظی معنی:

امر۔ حکم ۔ چلایون۔رائج۔ جاری ۔ سچا فرمان۔ صدیوی حکم ۔ صدا نہچل ہمیشہ مستقل ۔ردرہیا۔ بستاہے ۔ سو پرکھ ۔ وہ شخس۔ سجان ۔ دانشمند۔ پورا ٹھاٹ۔ پوری شان۔ رنگ رمت ۔ سبق مرشد کا احساس بامتاثر۔ اگم ۔ انسانی رسائی عقل و ہوش سے بلند ۔ اگوچر۔ جو بیان نہ کیا جا سکے ۔ الگھ ۔ جسکا حساب نہ لگائیا جا سکے ۔ انسانی سوچ سے باہر۔ گورمکھ ۔مرشد کے ذریعے ۔ہرجان ۔ اسے سمجھ ۔

ترجمہ: اگرچہ خدا ناقابل رسائی ، ناقابل فہم اور غیب ہے ، لیکن اسے گرو کی تعلیمات پر عمل کرکے محسوس کیا جاسکتا ہے۔ || 11 ||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਨਾਨਕ ਬਦਰਾ ਮਾਲ ਕਾ ਭੀਤਰਿ ਧਰਿਆ ਆਣਿ ॥ ਖੋਟੇ ਖਰੇ ਪਰਖੀਅਨਿ
ਸਾਹਿਬ ਕੈ ਦੀਬਾਣਿ ॥੧॥

سلوک مਃ੧॥

نانک بدرا مال کا بھیِترِ دھرِیا آنھِ ॥

کھوٹے کھرے پرکھیِئنِ ساہِب کےَ دیِبانھِ ॥੧॥

لفظی معنی :

بدر۔ تھیلا ۔ بھیتر ۔ اندر۔ کھوٹے کھرے ۔ نیک و بد۔ پرکھین۔ تمیز۔ نتار۔ دیوان ۔ عدالت ۔

ترجمہ: اے نانک ، جب زندگی بھر کے اعمال کا بوجھ خدا کے سامنے رکھا جاتا ہے ،

خدا کی موجودگی میں ، ان اعمال کو نیک یا گناہگار سمجھا جاتا ہے۔ || 1 ||

ਮਃ ੧ ॥ ਨਾਵਣ ਚਲੇ ਤੀਰਥੀ ਮਨਿ ਖੋਟੈ ਤਨਿ ਚੋਰ ॥ ਇਕੁ ਭਾਉ ਲਥੀ ਨਾਤਿਆ
ਦੁਇ ਭਾ ਚੜੀਅਸੁ ਹੋਰ ॥

مਃ੧॥

ناۄنھ چلے تیِرتھیِ منِ کھوٹےَ تنِ چور ॥

اِکُ بھاءُ لتھیِ ناتِیا دُءِ بھا چڑیِئسُ ہور ॥

ترجمہ: لوگ مقدس مقامات پر منافقانہ ذہنوں اور دلوں سے بھرے ہوئے عیبوں سے نہانے جاتے ہیں ،

گندگی کا ایک حصہ جو ان کے جسم پر ہے لمحہ بہ لمحہ دھویا جاتا ہے لیکن ان کے دماغ میں انا کی غلاظت کا دوسرا حصہ ہمیشہ کے لیے بڑھ جاتا ہے۔

ਬਾਹਰਿ ਧੋਤੀ ਤੂਮੜੀ ਅੰਦਰਿ ਵਿਸੁ ਨਿਕੋਰ ॥ ਸਾਧ ਭਲੇ ਅਣਨਾਤਿਆ ਚੋਰ ਸਿ ਚੋਰਾ
ਚੋਰ ॥੨॥

باہرِ دھوتیِ توُمڑیِ انّدرِ ۄِسُ نِکور ॥

سادھ بھلے انھناتِیا چور سِ چورا چور ॥੨॥

لفظی معنی :

تیرتھی ۔ زیارت گاہوں پر ۔ کھوٹے ۔ جھوٹے ۔ کمینے ۔ تن ۔ جسم ۔ چور۔ شہوت دلمیں ۔ اک بھاو۔ ایک حسہ۔ لتھی ۔ دور ہوئی ۔ دوئے بھا۔ اس سے دوگنی ۔ دہوتی تو مڑی ۔ جسم۔ تما۔ اندر ۔ دس نکور۔ دل زہر آلودہ ہے ۔ سادھ ۔ خدا رسیدہ پاکدامن ۔ ان نائیا۔ بغیر زیارت ۔ چور سے چور۔ چور۔ چور اول وآخر چور ہے ۔

ترجمہ: ایسے لوگ کڑوے خربوزے کی طرح ہوتے ہیں ، جو دھوتے وقت بھی کڑوا ہی رہتا ہے۔

پاک لوگ مقدس مقامات پر نہائے بغیر بھی نیک ہوتے ہیں ، جبکہ چور (گنہگار) مقدس مقامات پر نہانے کے بعد بھی چور (گنہگار) ہی رہتے ہیں۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਹੁਕਮੁ ਚਲਾਇਦਾ ਜਗੁ ਧੰਧੈ ਲਾਇਆ ॥ ਇਕਿ ਆਪੇ ਹੀ ਆਪਿ ਲਾਇਅਨੁ ਗੁਰ ਤੇ
ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥

پئُڑیِ ॥

آپے ہُکمُ چلائِدا جگُ دھنّدھےَ لائِیا ॥

اِکِ آپے ہیِ آپِ لائِئنُ گُر تے سُکھُ پائِیا ॥

ترجمہ:

خدا خود اپنے احکامات جاری کرتا ہے اور لوگوں کو ان کے دنیاوی کاموں میں مصروف کرتا ہے۔

جن کو خدا نے اپنے نام سے جوڑا ہے ، انہیں گرو کے ذریعے آسمانی سکون ملا ہے۔

ਦਹ ਦਿਸ ਇਹੁ ਮਨੁ ਧਾਵਦਾ ਗੁਰਿ ਠਾਕਿ ਰਹਾਇਆ ॥ ਨਾਵੈ ਨੋ ਸਭ ਲੋਚਦੀ ਗੁਰਮਤੀ ਪਾਇਆ

دہ دِس اِہُ منُ دھاۄدا گُرِ ٹھاکِ رہائِیا ॥

ناۄےَ نو سبھ لوچدیِ گُرمتیِ پائِیا ॥

ترجمہ: یہ ذہن ہر وقت مختلف سمتوں میں دوڑتا رہتا ہے ، اور یہ صرف گرو ہی ہے جو اسے پرسکون رکھتا ہے۔

پوری دنیا خدا کے نام کی تمنا کرتی ہے ، لیکن اسے صرف گرو کی تعلیمات کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔

ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਮੇਟਿ ਨ ਸਕੀਐ ਜੋ ਹਰਿ ਲਿਖਿ ਪਾਇਆ ॥੧੨॥

دھُرِ لِکھِیا میٹِ ن سکیِئےَ جو ہرِ لِکھِ پائِیا ॥੧੨॥

لفظی معنی :

دھاودا۔ دوڑتا ۔ بھٹکتا ۔ ٹھاک رہائیا ۔ روک رکھا ہے ۔ لوچدی ۔ چاہتی ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد سے ۔ دھر ۔ حضوری عدالت عالیہ الہٰی۔

ترجمہ: پہلے سے طے شدہ تقدیر کو مٹایا نہیں جا سکتا ، جو کچھ خدا نے پہلے سے مقرر کیا ہے اسے حاصل کرتا ہے۔ || 12 ||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਦੁਇ ਦੀਵੇ ਚਉਦਹ
ਹਟਨਾਲੇ ॥ ਜੇਤੇ ਜੀਅ ਤੇਤੇ ਵਣਜਾਰੇ ॥

سلوک مਃ੧॥

دُءِ دیِۄے چئُدہ ہٹنالے ॥

جیتے جیِء تیتے ۄنھجارے ॥

ترجمہ: سورج اور چاند دو چراغوں کی مانند ہیں ، جو چودہ مختلف دنیاوں کو روشن کرتے ہیں جو چودہ بازاروں کی طرح ہیں۔

دنیا کی تمام مخلوقات ان بازاروں میں نام کے تاجروں کی طرح ہیں۔

ਖੁਲ੍ਹ੍ਹੇ ਹਟ ਹੋਆ ਵਾਪਾਰੁ ॥ ਜੋ ਪਹੁਚੈ ਸੋ ਚਲਣਹਾਰੁ ॥

کھُل٘ہ٘ہے ہٹ ہویا ۄاپارُ ॥

جو پہُچےَ سو چلنھہارُ ॥

ترجمہ: یہ دکانیں تخلیق کے آغاز سے ہی کھلی ہوئی ہیں اور نام کی تجارت کر رہی ہیں۔

جو بھی یہاں آتا ہے وہ ایک مسافر کی طرح ہوتا ہے جسے بالآخر روانہ ہونا پڑتا ہے۔

ਧਰਮੁ ਦਲਾਲੁ ਪਾਏ
ਨੀਸਾਣੁ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਲਾਹਾ ਪਰਵਾਣੁ ॥

دھرمُ دلالُ پاۓ نیِسانھُ ॥

نانک نامُ لاہا پرۄانھُ ॥

ترجمہ: ایک دلال کی طرح ، صالح جج ہر تجارت پر منافع بخش یا غیر منافع بخش کا نشان رکھتا ہے۔

اے نانک ، خدا کی موجودگی میں صرف نام کی منافع بخش تجارت قبول کی جاتی ہے۔

ਘਰਿ ਆਏ ਵਜੀ ਵਾਧਾਈ ॥ ਸਚ ਨਾਮ ਕੀ ਮਿਲੀ ਵਡਿਆਈ ॥੧॥

گھرِ آۓ ۄجیِ ۄادھائیِ ॥

سچ نام کیِ مِلیِ ۄڈِیائیِ ॥੧॥

لفظی معنی:

دوئے دیوے ۔ دو چراغ۔ روشنی کے دومینار۔ چاند اور سورج ۔ چودہ ہٹنالے ۔ چودہ بطق ۔ جیتے جیئہ ۔ جتنے ہیں جاندار۔ ۔ تیتے ۔ اتنے ہی ۔ ونجارے ۔ سوداگر ۔ ۔ کھلے ہٹ ہوا واپار۔ علام وجود میں آئیا دنیاوی کا روبار کا آغاز ہوا ۔ جو پہچے ۔ سوچلنہار۔ جو آتا ہے ۔ چلا جاتا ہے ۔ جو آئیا سوچلسی ۔ سب سبھ کو چلنہار۔ دھرم۔ قانون ۔ انصاف۔ دلال۔ وکیل۔ وچولا۔ ۔پائے نیسنا۔ نیک و بد اعمل کی تمیز کرتا ہے ۔ نام لاہا پروان۔ انصاف کے قانون کی نظر میں ۔ لاہٰی نام سچ وحقیقت ہی منظور و قبول ہوتا ہے ۔ گھر آئے وجی وادھائی۔ جب الہٰی حضوری میںپہنچتا ہے جو انسان کا اصلی گھر ہے تو شاباش اور مبارک حاسل ہوتی ہے ۔ وڈیائی ۔ بلند عظمت کی شہرت۔

ترجمہ:

جو شخص نام کے نفع کے ساتھ خدا کی بارگاہ میں پہنچتا ہے اس کا اعزاز سے استقبال کیا جاتا ہے ،

اور ابدی خدا کے نام کا منافع کمانے کے لیے تسبیح کی جاتی ہے۔ || 1 ||

ਮਃ ੧ ॥ ਰਾਤੀ ਹੋਵਨਿ ਕਾਲੀਆ ਸੁਪੇਦਾ ਸੇ ਵੰਨ ॥ ਦਿਹੁ ਬਗਾ ਤਪੈ ਘਣਾ ਕਾਲਿਆ ਕਾਲੇ ਵੰਨ ॥ مਃ੧॥

راتیِ ہوۄنِ کالیِیا سُپیدا سے ۄنّن ॥

دِہُ بگا تپےَ گھنھا کالِیا کالے ۄنّن ॥

ترجمہ: سفید چیزیں سیاہ راتوں میں بھی سفید رہتی ہیں ،

اور جو بھی سیاہ ہے وہ چمکدار دن میں بھی سیاہ رہتا ہے۔

ਅੰਧੇ ਅਕਲੀ
ਬਾਹਰੇ ਮੂਰਖ ਅੰਧ ਗਿਆਨੁ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਬਾਹਰੇ ਕਬਹਿ ਨ ਪਾਵਹਿ ਮਾਨੁ ॥੨॥

انّدھے اکلیِ باہرے موُرکھ انّدھ گِیانُ ॥

نانک ندریِ باہرے کبہِ ن پاۄہِ مانُ ॥੨॥

لفظی معنی :

سپیدا۔ سفید۔ ون۔ رنگ۔ دیہہ۔ دن۔ بگا ۔ سفید ۔ تبے گھنا ۔ زیادہ تپے ۔ الیا کالے دن۔ کالے رنگ کا لے ہی رہتے ہیںۯ اندھلے عقلی باہرے ۔ بے سمجھ ۔ بیوقوف۔ بے عقل۔ اندھ گیان ۔ بیوقوف

ترجمہ:

اسی طرح ، جاہل احمق روحانی حکمت سے بالکل اندھے رہتے ہیں۔

اے نانک ، خدا کے فضل کے بغیر ، وہ اس کی موجودگی میں کبھی عزت نہیں پاتے۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਕਾਇਆ
ਕੋਟੁ ਰਚਾਇਆ ਹਰਿ ਸਚੈ ਆਪੇ ॥ ਇਕਿ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਇਅਨੁ ਹਉਮੈ ਵਿਚਿ ਵਿਆਪੇ ॥

پئُڑیِ ॥

کائِیا کوٹُ رچائِیا ہرِ سچےَ آپے ॥

اِکِ دوُجےَ بھاءِ کھُیائِئنُ ہئُمےَ ۄِچِ ۄِیاپے ॥

ترجمہ: ازلی خدا نے خود اس جسم کو بنایا ہے جو ایک قلعے کی طرح ہے۔

خدا نے خود کو دوہرے ، دنیاوی دولت اور طاقت کی محبت میں بھٹکا دیا ہے اور وہ خود غرضی میں مبتلا ہیں۔

ਇਹੁ ਮਾਨਸ
ਜਨਮੁ ਦੁਲੰਭੁ ਸਾ ਮਨਮੁਖ ਸੰਤਾਪੇ ॥ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਬੁਝਾਏ ਸੋ ਬੁਝਸੀ ਜਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਥਾਪੇ ॥

اِہُ مانس جنمُ دُلنّبھُ سا منمُکھ سنّتاپے ॥

جِسُ آپِ بُجھاۓ سو بُجھسیِ جِسُ ستِگُرُ تھاپے ॥

ترجمہ: اس انسانی جسم کو حاصل کرنا مشکل تھا لیکن خود پسند لوگ تکلیفیں برداشت کرتے رہتے ہیں۔

صرف وہی جسے خدا سمجھتا ہے اور جسے سچے گرو کی طرف سے برکت حاصل ہوتی ہے ، اس جسم کے صحیح استعمال کو سمجھتا ہے۔

ਸਭੁ ਜਗੁ ਖੇਲੁ ਰਚਾਇਓਨੁ ਸਭ ਵਰਤੈ ਆਪੇ ॥੧੩॥

سبھُ جگُ کھیلُ رچائِئونُ سبھ ۄرتےَ آپے ॥੧੩॥

لفظی معنی :

کائیا۔ جسم۔ کوٹ۔ قلعہ ۔ رچائیا۔ پیدا کیا۔ بنائیا۔ ہر سچے آپے ۔ صدیوی سچے خدا نے خود۔ دوجے بھائے ۔ دوسروں سے محبت۔ کھوآئن۔ گمراہ۔ ہونمے ۔ خودی۔ ویاپے ۔ گرفت میں۔ مانس جنم ۔ انسانی زندگی ۔ دلنبھ۔ نایاب۔ سا ۔ وہ ۔ منمکھ سنتاپے ۔ خودی پسند۔ عذاب پاتا ہے ۔ آپ بجھائے ۔ خود سمجھائے ۔ سوبجھسی ۔ وہی سمجھتات ہے ۔ ستگر تھاپے ۔ جس پر سچے مرشد کی نوازش ہو ۔ سم۔ یکساں۔

ترجمہ: خدا نے یہ ساری دنیا ایک کیل کی طرح قائم کی ہے اور وہ خود ہر جگہ پھیلا ہوا ہے۔ || 13 ||

error: Content is protected !!