ਗੂਜਰੀ ਸ੍ਰੀ ਨਾਮਦੇਵ ਜੀ ਕੇ ਪਦੇ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਜੌ ਰਾਜੁ ਦੇਹਿ ਤ ਕਵਨ ਬਡਾਈ ॥ ਜੌ ਭੀਖ ਮੰਗਾਵਹਿ ਤ ਕਿਆ ਘਟਿ ਜਾਈ ॥੧॥
گوُجریِ س٘ریِ نامدیۄ جیِ کے پدے گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جوَ راجُ دیہِ ت کۄن بڈائیِ ॥
جوَ بھیِکھ منّگاۄہِ ت کِیا گھٹِ جائیِ ॥੧॥
ترجمہ:
اے خدا اگر حکمرانی عنایت فرمائے تو اس میں کونسی عظمت ہے اور اگر بھیک منگوائے تو اس سے کونسی کمی واقع ہوتی ہے (1)
ਤੂੰ ਹਰਿ ਭਜੁ ਮਨ ਮੇਰੇ ਪਦੁ
ਨਿਰਬਾਨੁ ॥ ਬਹੁਰਿ ਨ ਹੋਇ ਤੇਰਾ ਆਵਨ ਜਾਨੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
توُنّ ہرِ بھجُ من میرے پدُ نِربانُ ॥
بہُرِ ن ہوءِ تیرا آۄن جانُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
ترجمہ:
اے دل خدا کو یاد کر، ا س سے خواہشات سے بلند پاک رتبہ حاصل ہوتا ہے تاکہ تجھے تناسخ یا آواگون میں جانا پڑے (1)
ਸਭ ਤੈ ਉਪਾਈ ਭਰਮ ਭੁਲਾਈ ॥ ਜਿਸ ਤੂੰ
ਦੇਵਹਿ ਤਿਸਹਿ ਬੁਝਾਈ ॥੨॥
سبھ تےَ اُپائیِ بھرم بھُلائیِ ॥
جِس توُنّ دیۄہِ تِسہِ بُجھائیِ ॥੨॥
ترجمہ:
اے خدا تو نے سارا عالم پیدا کرکے وہم و گمان مین گمراہی میں ڈالا ہوا ہے،پر اے خدا اس راز کو وہی سمجھتا ہے جسے تو سمجھ عنایت کرے۔ (2)
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਸਹਸਾ ਜਾਈ ॥ ਕਿਸੁ ਹਉ ਪੂਜਉ ਦੂਜਾ ਨਦਰਿ ਨ ਆਈ
॥੩॥
ستِگُرُ مِلےَ ت سہسا جائیِ ॥
کِسُ ہءُ پوُجءُ دوُجا ندرِ ن آئیِ ॥੩॥
ترجمہ:
سچے مرشد کے میلاپ سے تشویش و فکر مندی ختم ہوتی ہے ۔ کس کی پرستش کروں خدا کے بغیر دوسرا کوئی ایسا نظر نہیں آتا۔ (3)
ਏਕੈ ਪਾਥਰ ਕੀਜੈ ਭਾਉ ॥ ਦੂਜੈ ਪਾਥਰ ਧਰੀਐ ਪਾਉ ॥
ایکےَ پاتھر کیِجےَ بھاءُ ॥
دوُجےَ پاتھر دھریِئےَ پاءُ ॥
ترجمہ:
ایک پتھر کا اداب و عزت و پرستش کیجاتی ہے اور دوسرے پتھر پر پاؤں ٹکائے جاتے ہیں۔
ਜੇ ਓਹੁ ਦੇਉ ਤ ਓਹੁ ਭੀ ਦੇਵਾ ॥ ਕਹਿ ਨਾਮਦੇਉ
ਹਮ ਹਰਿ ਕੀ ਸੇਵਾ ॥੪॥੧॥
جے اوہُ دیءُ ت اوہُ بھیِ دیۄا ॥
کہِ نامدیءُ ہم ہرِ کیِ سیۄا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
وڈائی ۔ عظمت۔ بزرگی ۔ بلندی ۔ پدنردان۔ دنیاوی دولت کے تاثرات سے بلند رتبہ ۔ بہور۔ دوبارہ ۔ آون جان۔ تناسخ (1) رہاو۔ سبھ۔ ساری ۔ تے اپائی ۔ تو نے پیدا کی ۔ بھرم بھلائی ۔ وہم وگمان میں ڈالی ۔ بجھائی ۔ سمجھائیا ۔ (2) سہسا۔ فکر ۔ تشویش (3) ندر ۔نظر (3) بھاؤ۔ پیار۔ آداب۔ ہر کی سیو ۔ الہٰی خدمت
ترجمہ:
اگر ایک پتھر فرشتہ یا دیوتا ہے تو وہ پیروں میں پڑا پتھر بھی دیوتا ہے ۔ اے نامدیو بتادے کہ ہم تو الہٰی یا خدائی خدمتگار ہیں۔
ਗੂਜਰੀ ਘਰੁ ੧ ॥ ਮਲੈ ਨ ਲਾਛੈ ਪਾਰ ਮਲੋ ਪਰਮਲੀਓ ਬੈਠੋ ਰੀ ਆਈ ॥ ਆਵਤ
ਕਿਨੈ ਨ ਪੇਖਿਓ ਕਵਨੈ ਜਾਣੈ ਰੀ ਬਾਈ ॥੧॥
گوُجریِ گھرُ ੧॥
ملےَ ن لاچھےَ پار ملو پرملیِئو بیَٹھو ریِ آئیِ ॥
آۄت کِنےَ ن پیکھِئو کۄنےَ جانھےَ ریِ بائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ملے ۔ گندگی ۔ لابھے ۔ داگ۔ نشان۔ پارملو۔ بیداغ ۔ پرملیؤ۔ خوشبودار۔ آو ت ۔ اتا۔ پیکھو۔ دیکھو ۔ کونے ۔ کون ۔ جانے ۔ سمجھے (1)
ترجمہ:
اے بہن پاک خدا جو بیداغ ہے ہر جگہ موجود ہے، اس کے پیدا ہونے کا کسی نے دیدار نہیں کیا اس لیئے بہن کون جان سکتا ہے کہ وہ کیسا ہے۔(1)
ਕਉਣੁ ਕਹੈ ਕਿਣਿ ਬੂਝੀਐ ਰਮਈਆ ਆਕੁਲੁ ਰੀ ਬਾਈ ॥੧॥
ਰਹਾਉ ॥
کئُنھُ کہےَ کِنھِ بوُجھیِئےَ رمئیِیا آکُلُ ریِ بائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
کون کہے ۔ کون بیان کرے ۔ بتائے ۔ بوجھیا رمیا ۔ خدا کو سمجھا ۔ اکل ۔ کل ۔ خاندان ۔ قبیلہ ۔ ذات پاتا (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
کون اسے بیان کر سکتا ہے کون اسے سمجھ سکتا ہے، اس کا کاوئی خاندان قبیلہ اور ذات پات نہیں۔ رہاو (1)
ਜਿਉ ਆਕਾਸੈ ਪੰਖੀਅਲੋ ਖੋਜੁ ਨਿਰਖਿਓ ਨ ਜਾਈ ॥ ਜਿਉ ਜਲ ਮਾਝੈ ਮਾਛਲੋ ਮਾਰਗੁ ਪੇਖਣੋ ਨ ਜਾਈ
॥੨॥
جِءُ آکاسےَ پنّکھیِئلو کھوجُ نِرکھِئو ن جائیِ ॥
جِءُ جل ماجھےَ ماچھلو مارگُ پیکھنھو ن جائیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جیو ۔ جیسے ۔ آکار سے پنکھیلے ۔ جیسے آسمان میں پرندے ۔ کھوج نرکھیو نہ جائی ۔ اسکا اڑنے یا پرواز کا راستہ دیکھا نہیں جا سکتا ۔ جل ماجھے ۔ پانی میں۔ ماچھلو مارگ۔ مچھلی کا راستہ ۔ پیکھنو نہ جائی ۔ دیکھا نہیں جا سکتا (2)
ترجمہ:
جیسے آسمان میں پرندے پرواز کرتے ہیں مگر اس کے پرواز کے راستے کا نشان نہیں دیکھا جا سکتا ۔ جیسے مچھلی پانی میں تیرتی ہے مگر اس کے تیرنے کے راستے کا نشان زیر نظر نہیں ہو سکتا اسی طرح سے خدا کی شکل صورت بیان نہیں ہو سکتی ۔
ਜਿਉ ਆਕਾਸੈ ਘੜੂਅਲੋ ਮ੍ਰਿਗ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭਰਿਆ ॥ ਨਾਮੇ ਚੇ ਸੁਆਮੀ ਬੀਠਲੋ ਜਿਨਿ ਤੀਨੈ ਜਰਿਆ ॥੩॥੨॥
جِءُ آکاسےَ گھڑوُئلو م٘رِگ ت٘رِسنا بھرِیا ॥
نامے چے سُیامیِ بیِٹھلو جِنِ تیِنےَ جرِیا ॥੩॥੨॥
لفظی معنی:
جیؤ آگاس ۔ جیے ۔ آسمان میں گھڑویلے ۔ گھڑا۔ مرگ۔ ترسنا بھریا۔ جیسے رتیلے میدانوں میں جانوروں کو سورج کی کرنوں کی بھول میں پانی دکھائی دیتا ہے ۔ سوآمی ۔ آقا۔ مالک ۔ بیٹھلو۔ خدا ۔ تینے جریا۔ تینوں باتیں یا مثالیں درست ہیں۔
ترجمہ:
جیسے ریتیلے میدانوں اور صحرا میں مرگر تشنا یا سراب دکھائی دیتا ہے ۔ اسکا نشان یا ٹھکانہ دکھائی نہیں دیتا۔ ا سطرح سے خدا کا کوئی خاص مقام ٹھکانہ یا جائے رہائش معلوم نہیں ہو سکتی ۔ نا مدیو جی صاحب فرماتے ہیں۔ کہ میرے آقا خدا نے میرے تینوں عذاب رجو ستو طمو جلا دیئے ہیں۔
توٹ : نامدیو جی کے کلام میں بیٹھل لفظ دیکھ کر یہ تصور کر لینا کہ وہ بت پرست تھے یہ ایک بھاری بھول ہے ۔اصل میں انہوں نے بیٹھل کی جو شکل و صورت بیان کی ہے وہ صرف یہ ہرجائی خدا کی ہو سکتی ہے ۔ لہذا کلام کا مدعا و مراد خدا سب میں بستا ہے ناقابل بیان ہے اسکا خاص ٹھکانہ مل نہیں سکتا۔
ਗੂਜਰੀ ਸ੍ਰੀ ਰਵਿਦਾਸ ਜੀ ਕੇ ਪਦੇ ਘਰੁ ੩ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਦੂਧੁ ਤ ਬਛਰੈ ਥਨਹੁ ਬਿਟਾਰਿਓ ॥ ਫੂਲੁ ਭਵਰਿ ਜਲੁ ਮੀਨਿ ਬਿਗਾਰਿਓ ॥੧॥
گوُجریِ س٘ریِ رۄِداس جیِ کے پدے گھرُ ੩
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
دوُدھُ ت بچھرےَ تھنہُ بِٹارِئو ॥
پھوُلُ بھۄرِ جلُ میِنِ بِگارِئو ॥੧॥
لفظی معنی:
بٹاریو۔ جوٹھا۔ پھول بھور۔ پھول بھنورے نے ۔ جل مین ۔ پانی مچھلی نے ۔ بگاریؤ۔ ناپاک کیا (1)
ترجمہ:
دودھ تو تھنوں میں ہی جوٹھا کر دیا۔ پھول بھنورے نے خوشبو لیکر ناپاک کردیا۔ پانی مچھلی نے خراب کر دیا (1)
ਮਾਈ ਗੋਬਿੰਦ ਪੂਜਾ ਕਹਾ
ਲੈ ਚਰਾਵਉ ॥ ਅਵਰੁ ਨ ਫੂਲੁ ਅਨੂਪੁ ਨ ਪਾਵਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
مائیِ گوبِنّد پوُجا کہا لےَ چراۄءُ ॥
اۄرُ ن پھوُلُ انوُپُ ن پاۄءُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
گوبند پوجا ۔ پرستش۔ الہٰی بھینٹ خدا۔ انوپ ۔ انوکھا (1 )۔
ترجمہ:
اے ماں خدا کی پرستش کے لیئے کہاں سے کونسی اشیا لیکر بھینٹ کیجائے ؟َ کیا مجھے کوئی ایسی پاک اشیا نہیں ملے گی تو کیا میرا خدا سے میلاپ نہیں ہوگا۔(1) رہاؤ۔
ਮੈਲਾਗਰ ਬੇਰ੍ਹੇ ਹੈ ਭੁਇਅੰਗਾ ॥ ਬਿਖੁ
ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਬਸਹਿ ਇਕ ਸੰਗਾ ॥੨॥
میَلاگر بیر٘ہے ہےَ بھُئِئنّگا ॥
بِکھُ انّم٘رِتُ بسہِ اِک سنّگا ॥੨॥
لفظی معنی:
میلا گر۔ چندن ۔ بیرے سے ۔ پٹا ہوا ہے ۔ بھوئینگا۔ سانپ ۔ وکھ ۔ زہر ۔ انمرت۔ آب حیات ۔ زندگی بخشنے والا آبحیات۔ اک سنگا۔ ایک ساتھ (2)
ترجمہ:
چندن کو سانپوں نے لپیٹ رکھا ہے غرض یہ کہ زہر اور انّم٘رِت کی سی نعمت ساتھ ساتھ بس رہے ہیں (2)
ਧੂਪ ਦੀਪ ਨਈਬੇਦਹਿ ਬਾਸਾ ॥ ਕੈਸੇ ਪੂਜ ਕਰਹਿ ਤੇਰੀ ਦਾਸਾ ॥੩॥
دھوُپ دیِپ نئیِبیدہِ باسا ॥
کیَسے پوُج کرہِ تیریِ داسا ॥੩॥
لفظی معنی:
دہوپ ۔ خوشبودار ہواں۔ دیپ۔ چراغ ۔ نیبدویہہ۔ بت کےلئے بھینٹ کیا گیا کھانا۔ باسا۔ ساتھ (3)
ترجمہ:
خوشبو کی وجہ سے دہوپ کے اور چراغ کے دہوئیں کے سبب بھینٹ کیا گیا کھانا بھی جوٹھا ہوجاتا ہے ۔ تو تیرا خادم تیری پرستش کیسے کرے ؟ (3)
ਤਨੁ ਮਨੁ ਅਰਪਉ ਪੂਜ ਚਰਾਵਉ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪਾਵਉ ॥੪॥
تنُ منُ ارپءُ پوُج چراۄءُ ॥
گُر پرسادِ نِرنّجنُ پاۄءُ ॥੪॥
لفظی معنی:
ارپو ۔ بھینٹ کرؤ۔ پوج ۔ پرستش۔ چرواؤ۔ چڑھاوا۔ بھینٹ۔ نرنجن۔ بیداگ۔
ترجمہ:
اپنا دل و جان پرستش کے لیئے بھینٹ کیجیئے ۔ اس طرح رحمت مرشد سے پاک بیداگ خدا سے میلاپ ہو سکتا ہے (4)
ਪੂਜਾ ਅਰਚਾ ਆਹਿ ਨ ਤੋਰੀ ॥
ਕਹਿ ਰਵਿਦਾਸ ਕਵਨ ਗਤਿ ਮੋਰੀ ॥੫॥੧॥
پوُجا ارچا آہِ ن توریِ ॥
کہِ رۄِداس کۄن گتِ موریِ ॥੫॥੧॥
لفظی معنی:
پوجا۔ پرستش۔ ارچا۔ بھینٹ۔ کون گن ۔ کیا حال۔ آہے نہ توری ۔ تیری ہو نہیں سکتی ۔
ترجمہ:
رویداس جی فرماتے ہیں ۔ اے خدا ، اگر تیری عبادت صرف ان مادی چیزوں (مراد پھول، چندن وغیرہ) سے ممکن ہوتی تو میں کبھی تیری عبادت نہیں کر سکتا تھا۔ رویداس کہتے ہیں ، اس صورت حال میں میری حالت کیا ہوتی۔ || 5 || 1 ||
ਗੂਜਰੀ ਸ੍ਰੀ ਤ੍ਰਿਲੋਚਨ ਜੀਉ ਕੇ ਪਦੇ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਅੰਤਰੁ ਮਲਿ ਨਿਰਮਲੁ ਨਹੀ ਕੀਨਾ ਬਾਹਰਿ ਭੇਖ ਉਦਾਸੀ ॥ ਹਿਰਦੈ ਕਮਲੁ ਘਟਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਨ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਾ ਕਾਹੇਭਇਆ ਸੰਨਿਆਸੀ ॥੧॥
گوُجریِ س٘ریِ ت٘رِلوچن جیِءُ کے پدے گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
انّترُ ملِ نِرملُ نہیِ کیِنا باہرِ بھیکھ اُداسیِ ॥
ہِردےَ کملُ گھٹِ ب٘رہمُ ن چیِن٘ہ٘ہا کاہے بھئِیا سنّنِیاسیِ ॥੧॥
ترجمہ:
جب دل ناپاک ہے اور اسے پاک نہیں بنائیا اور بیرونی یا ظاہر بھیس طارق الدنیاؤں والا ہے ۔ اپنے دل کو نہیں ٹٹولا دل میں بسے ہوئے خدا کا دیدار نہیں کیا پہچان نہیں کی تو طارق کس لیئے ہوئے ہو؟ (1)