Urdu Page 504

ਪਵਣੁ ਪਾਣੀ ਅਗਨਿ ਤਿਨਿ ਕੀਆ ਬ੍ਰਹਮਾ
ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸ ਅਕਾਰ ॥ ਸਰਬੇ ਜਾਚਿਕ ਤੂੰ ਪ੍ਰਭੁ ਦਾਤਾ ਦਾਤਿ ਕਰੇ ਅਪੁਨੈ ਬੀਚਾਰ ॥੪॥

پۄنھُ پانھیِ اگنِ تِنِ کیِیا ب٘رہما بِسنُ مہیس اکار ॥

سربے جاچِک توُنّ پ٘ربھُ داتا داتِ کرے اپُنےَ بیِچار ॥੪॥

لفظی معنی:

تن کیا۔ اس نے پیدا کیا۔ برہما۔ وشنو۔ اور شو جی اس نے پیدا کئے ۔ آکار۔ اور عالم پیدا کیا ۔ سر بے ۔ جا چک ۔ سارے مانگنے والے ہیں۔ دات کرے اپنے وچار۔ اپنے خیال کی مطابقدیتا ہے (4) ۔

ترجمہ:

جب خدا نے ہوا، پانی، آگ وغیرہ مادیات پیدا کئے تب ہی برہما۔ وشنو اور شوجی اور اس علام کا پھیلاؤ پیدا کیا۔ اے خدا یہ سارے تیرے در کے بھکاری ہیں تو سب کو نعمتوں سے نوازنے والاہے اور نعمتیں عنایت کرتاہے اور اپنے خیال کے مطابق دیتاہے۔ (4)

ਕੋਟਿ ਤੇਤੀਸ ਜਾਚਹਿ
ਪ੍ਰਭ ਨਾਇਕ ਦੇਦੇ ਤੋਟਿ ਨਾਹੀ ਭੰਡਾਰ ॥ ਊਂਧੈ ਭਾਂਡੈ ਕਛੁ ਨ ਸਮਾਵੈ ਸੀਧੈ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪਰੈ ਨਿਹਾਰ ॥੫॥

کوٹِ تیتیِس جاچہِ پ٘ربھ نائِک دیدے توٹِ ناہیِ بھنّڈار ॥

اوُݩدھےَ بھاںڈےَ کچھُ ن سماۄےَ سیِدھےَ انّم٘رِتُ پرےَ نِہار ॥੫॥

لفظی معنی:

کوٹ تیتیس ۔ تیتی کروڑ ۔جاچیہہ۔ مانگتے ہیں۔نائک ۔ رہبر۔ توٹ۔ کمی ۔ بھنڈار۔ ذخیرہ ۔ خزانہ ۔ اوندھے ۔ الٹے سماوے ۔ پڑتا۔ سیدھے ۔ یہاں مراد۔ صاف ذہن میں ۔ اور بد ذہن۔ انمرت پربے نہار۔ آبحیات الہٰی نظر عنایت سے پڑنا ہے ۔ یعنی روحانی اور اخلاقی زندگی گذارنے کا طور طریقہ صاف ذہن میں بس جاتا ہے (5)

ترجمہ:

اے سب کے رہبر خدا تو تیتس کروڑ دیوتائون کو بھی دیتا ہے جو تیرے در کے بھکاری ہیں۔ اور انہیں نعمتیں دینے کے باوجود تیرے خزانے میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی ۔ الٹے برتن میں کچھ یا کوئی چیز نہیں پڑ سکتی ۔ مراد جب انسان کا ذہن و قلب راہ راست پر اور پاک نہ ہو تو اس میں روحانی زندگی کا فلسفہ ۔ واعظ پندو نصائح اور الہٰی نام کی آب حیات اپناتا ثر نہیں ڈال سکتی ہے (5)

ਸਿਧ
ਸਮਾਧੀ ਅੰਤਰਿ ਜਾਚਹਿ ਰਿਧਿ ਸਿਧਿ ਜਾਚਿ ਕਰਹਿ ਜੈਕਾਰ ॥ ਜੈਸੀ ਪਿਆਸ ਹੋਇ ਮਨ ਅੰਤਰਿ ਤੈਸੋ ਜਲੁ ਦੇਵਹਿ
ਪਰਕਾਰ ॥੬॥

سِدھ سمادھیِ انّترِ جاچہِ رِدھِ سِدھِ جاچِ کرہِ جیَکار ॥

جیَسیِ پِیاس ہوءِ من انّترِ تیَسو جلُ دیۄہِ پرکار ॥੬॥

لفظی معنی:

سدھ ۔ خدا رسیدہ ۔ سمادھی ۔ انسانی ذہن کی وہ حالت جس میں سچ اور حقیقت کے سوا دوسرا خیال نہیں ہوتا۔ ردھ سدھ ۔ کرمااتی طاقتیں۔جاچ کریہہ۔ مانگت ہیں دعائیں کرتے ہیں۔ پیاس ۔ خواہش ۔ من انتر۔ دلمیں۔ وبو یہہ پرکار۔ اسی قسم کا دیتا ہے (6)

ترجمہ:

یہاں تک کہ یوگی (جو یوگا کے ذرائع) میں جذب ہوتے ہیں ، سمادھی (انسانی ذہن کی وہ حالت جس میں سچ اور حقیقت کے سوا دوسرا خیال نہیں ہوتا) میں رہتے ہیں وہ بھی آپ سے ہی مانگتے ہیں ، معجزانہ طاقتوں کی بھیک مانگ کے تیری صفت و صلاح کرتے ہیں ۔ جیسی جیسی کسی کے دل میں پیاس اور خواہش ہوتی ہے اسی قسم کی بھیک دیتا ہے (6)

ਬਡੇ ਭਾਗ ਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਅਪੁਨਾ ਭੇਦੁ ਨਾਹੀ ਗੁਰਦੇਵ ਮੁਰਾਰ ॥ ਤਾ ਕਉ ਕਾਲੁ ਨਾਹੀ ਜਮੁ ਜੋਹੈ
ਬੂਝਹਿ ਅੰਤਰਿ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰ ॥੭॥

بڈے بھاگ گُرُ سیۄہِ اپُنا بھیدُ ناہیِ گُردیۄ مُرار ॥

تا کءُ کالُ ناہیِ جمُ جوہےَ بوُجھہِ انّترِ سبدُ بیِچار ॥੭॥

لفظی معنی:

وڈے بھاگ۔ بلند قسمت سے ۔ بھید ۔ فرق۔ تا کو کال نہیں جسم چوہے ۔ نہو موت کا خوف رہتا ہے نہ موت آتی ہے ۔ پوچھے ۔ سمجھے ۔ انتر سبد ویچا ۔ کلام کو دل میں سوچے (7)

ترجمہ:

مگر خوش قسمت اور بلند قسمت ہیں وہ انسان جو اپنے مرشد کے بتائے ہوئے صراط مستقیم پر زندگی کا سفر جاری کرتے ہیں۔ مرشد خدا کی مانند ہوتا ہے۔ جو انسان اپنے ذہن میں کلام مرشد کو سمجھتے ہیں۔ روحانی واخلاقی موت ان کے نزدیک نہیں بھٹکتی۔ (7)

ਅਬ ਤਬ ਅਵਰੁ ਨ ਮਾਗਉ ਹਰਿ ਪਹਿ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨ ਦੀਜੈ ਪਿਆਰਿ ॥
ਨਾਨਕ ਚਾਤ੍ਰਿਕੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਜਲੁ ਮਾਗੈ ਹਰਿ ਜਸੁ ਦੀਜੈ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ॥੮॥੨॥

اب تب اۄرُ ن ماگءُ ہرِ پہِ نامُ نِرنّجن دیِجےَ پِیارِ ॥

نانک چات٘رِکُ انّم٘رِت جلُ ماگےَ ہرِ جسُ دیِجےَ کِرپا دھارِ ॥੮॥੨॥

لفظی معنی:

اب تک کبھی بےی ۔ اور ۔ دوسرا۔ دیگر۔ نام نرنجن۔ بیداغ پاک نام سچ و حقیقت۔ چاترک ۔ پپیہا۔ انمرت جل۔ آبحیات۔ روحانی و اخلاقی زندگی کا پانی ۔ ہر جس۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ صفت صلاح (8)

ترجمہ:

اس لیئے نہ اب نہ پھر کبھی خدا سے دیگر کوئی چیز نہیں مانگتا ہوں لہذا خدا سے میری یہی التجا ہے کہ پاک الہٰی نام کی محبت اور پیار عنایت فرما۔ نانک پپیہا آب حیات مراد روحانی زندگی عنایت کرنے والے الہیٰ نام کی بھیک مانگتا ہے اے خدا اپنی حمدو ثناہ اپنی کرم وعنایت سے بخشش کر۔

ਗੂਜਰੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਐ ਜੀ ਜਨਮਿ
ਮਰੈ ਆਵੈ ਫੁਨਿ ਜਾਵੈ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਗਤਿ ਨਹੀ ਕਾਈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪ੍ਰਾਣੀ ਨਾਮੇ ਰਾਤੇ ਨਾਮੇ ਗਤਿ ਪਤਿ ਪਾਈ ॥੧॥

گوُجریِ مہلا ੧॥

اےَ جیِ جنمِ مرےَ آۄےَ پھُنِ جاۄےَ بِنُ گُر گتِ نہیِ کائیِ ॥

گُرمُکھِ پ٘رانھیِ نامے راتے نامے گتِ پتِ پائیِ ॥੧॥

لفظی معنی:

جنم مرے آوے فن جاوے ۔ تناسخ۔ گت۔ نجات۔ خوشحالی ۔ آزادی ۔ نامے راتے ۔ سچ اور حقیقت میں محو ومجذوب (1)

ترجمہ: اے عزیز ، ایک پیدا ہوا اور پھر مر گیا پیدائش اور موت کا چکر جاری ہے ، کیونکہ اعلیٰ روحانی رتبہ گرو کی تعلیمات کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔

گرو کے پیروکار نام سے مشغول رہتے ہیں اور نام پر غور کرنے سے ، وہ اعلی روحانی حیثیت اور خدا کی موجودگی میں عزت حاصل کرتے ہیں۔ || 1 ||

ਭਾਈ ਰੇ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਚਿਤੁ ਲਾਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਜਾਚੇ ਐਸੀ ਨਾਮ ਬਡਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥

بھائیِ رے رام نامِ چِتُ لائیِ ॥

گُر پرسادیِ ہرِ پ٘ربھ جاچے ایَسیِ نام بڈائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥

لفظی معنی:

گر پر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ ہر پربھ جاپے ۔ خدا کو چاہتا ہے ۔ نام وڈائی ۔ سچ و حقیقت کی عظمت حشمت (1) رہاؤ۔

ترجمہ: اے انسانوں خدا سے دل لگاؤ محبت کرؤ رحمت مرشد سے خدا سے محبت کرتے ہیں الہٰی نام یعنی سچ اور حقیقت میں محو ومجذوب رہتے ہیں الہٰی نام کی بلند عظمت پاتے ہیں (1) ۔ رہاؤ۔

ਐ ਜੀ
ਬਹੁਤੇ ਭੇਖ ਕਰਹਿ ਭਿਖਿਆ ਕਉ ਕੇਤੇ ਉਦਰੁ ਭਰਨ ਕੈ ਤਾਈ ॥ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਨਾਹੀ ਸੁਖੁ ਪ੍ਰਾਨੀ ਬਿਨੁ ਗੁਰ
ਗਰਬੁ ਨ ਜਾਈ ॥੨॥

اےَ جیِ بہُتے بھیکھ کرہِ بھِکھِیا کءُ کیتے اُدرُ بھرن کےَ تائیِ ॥

بِنُ ہرِ بھگتِ ناہیِ سُکھُ پ٘رانیِ بِنُ گُر گربُ ن جائیِ ॥੨॥

لفظی معنی:

بہو بھیکھ ۔ بہت سے بھیس ۔کریہہ ۔ بناتے ہیں۔ بھکھیا۔ خیرات۔ ادر۔ پیٹ بھرنے کے لئے ۔ بن ۔ بغیر ۔ ہر بھگت ۔ الہٰی پریم ۔ عبادت۔ پرانی ۔ انسان۔ گربھ ۔ غرور ۔ تکبر ۔ گھمنڈ (2)

ترجمہ: اے انسانوں سچ اور حقیقت بھلا کر اور الہٰی پیار کے روحانی سکون حاصل نہیں ہو سکتا ۔ اورسایہ مرشد کے بغیر غرور اور تکبر دور نہیں ہوتا انسان پیٹ بھرنے کے لئے گھر گھر سے خیرات مانگنے کے لئے طرح طرح کے بھیس اور بناوٹیں کرتاہے (2)

ਐ ਜੀ ਕਾਲੁ ਸਦਾ ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਠਾਢੇ ਜਨਮਿ ਜਨਮਿ ਵੈਰਾਈ ॥ ਸਾਚੈ ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਸੇ
ਬਾਚੇ ਸਤਿਗੁਰ ਬੂਝ ਬੁਝਾਈ ॥੩॥

اےَ جیِ کالُ سدا سِر اوُپرِ ٹھاڈھے جنمِ جنمِ ۄیَرائیِ ॥

ساچےَ سبدِ رتے سے باچے ستِگُر بوُجھ بُجھائیِ ॥੩॥

لفظی معنی:

کال ۔ موت۔ سر اوپر۔ سر پر کھڑی ہے ۔ یعنی ضروری ہے ۔ ٹھاڑے ۔ کھڑا ہے ۔ ویرائی ۔ دشمن۔ باپے ۔ بچے ۔ ستگر بوجھ بجھائی ۔ سچے مرشد نے سمجھائیا ہے (3)

ترجمہ: روحانی موت ہر وقت سر پر موجودرہتی ہے ۔ جو پیدائش سے ہی زندگی کی دشمن ہے ۔ جو انسان سچے کلام میں محو و مجذوب رہتے ہیں اس سچے بچ جاتے ہیں۔ کیونکہ سچے مرشد نے انہیں اپنے درس سے آگاہ کر دیا ہوتا ہے ۔ (3)

ਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ਜੋਹਿ ਨ ਸਾਕੈ ਦੂਤੁ ਨ ਸਕੈ ਸੰਤਾਈ ॥ ਅਵਿਗਤ ਨਾਥ
ਨਿਰੰਜਨਿ ਰਾਤੇ ਨਿਰਭਉ ਸਿਉ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੪॥

گُر سرنھائیِ جوہِ ن ساکےَ دوُتُ ن سکےَ سنّتائیِ ॥

اۄِگت ناتھ نِرنّجنِ راتے نِربھءُ سِءُ لِۄ لائیِ ॥੪॥

لفظی معنی:

جوہ۔ زیر نظر۔ تاک ۔ دوت ۔ دشمن۔ سنتائی ۔ ایذار سائی ۔ اوگت۔ لافناہ ۔ جس کی حالت بیان نہ کی جا سکے ۔ ناتھ ملاک۔ نرنجن راتے ۔ بیداغ خدا میں محو ومجذوب۔ (4)

ترجمہ: جو زیر سایہ مرشد ہے اسے روحانی موت ا پنی زیر نظر نہیں رکھ سکتی نہ اسے کوئی عذاب پہنچا سکتی ہے وہ پاک خدا کی یادمیں محو ومجذوب رہتے ہیں (4)

ਐ ਜੀਉ ਨਾਮੁ ਦਿੜਹੁ ਨਾਮੇ ਲਿਵ ਲਾਵਹੁ ਸਤਿਗੁਰ
ਟੇਕ ਟਿਕਾਈ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋਈ ਕਰਸੀ ਕਿਰਤੁ ਨ ਮੇਟਿਆ ਜਾਈ ॥੫॥

اےَ جیِءُ نامُ دِڑہُ نامے لِۄ لاۄہُ ستِگُر ٹیک ٹِکائیِ ॥

جو تِسُ بھاۄےَ سوئیِ کرسیِ کِرتُ ن میٹِیا جائیِ ॥੫॥

لفظی معنی:

نام درڑہو۔ الہٰی نام جو سچ اور حقیقت ہے ۔ دل میں مکمل طور پر بساؤ۔ ستگر ٹیک ٹکائی۔ سچے مرشد نے آسرا دیا (5)

ترجمہ: اے انسانوں الہٰی نام جو سچ اور حقیقت ہے اسے مستقل طور پر اپنے دل میں بساؤ اور مرشد کا سہارا اور آسرا لو ۔ اور اپنے کئے اعمالوں کا مجموعہ الہٰی یاد کے بغیر مٹائیا نہیں جا سکتا جو خدا چاہتا ہے وہی ہوتا ہے کئے اعمال مٹائے نہیں جا سکتے (5)

ਐ ਜੀ ਭਾਗਿ ਪਰੇ ਗੁਰ ਸਰਣਿ
ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੀ ਮੈ ਅਵਰ ਨ ਦੂਜੀ ਭਾਈ ॥ ਅਬ ਤਬ ਏਕੋ ਏਕੁ ਪੁਕਾਰਉ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦਿ ਸਖਾਈ ॥੬॥

اےَ جیِ بھاگِ پرے گُر سرنھِ تُم٘ہ٘ہاریِ مےَ اۄر ن دوُجیِ بھائیِ ॥

اب تب ایکو ایکُ پُکارءُ آدِ جُگادِ سکھائیِ ॥੬॥

لفظی معنی:

بھاگ ۔ ۔ قسمت۔ سرن۔ پناہ۔ زیر ۔ سایہ ۔ بھائی۔ اچھی لگی ۔ اب تب۔ ہر وقت۔ ایکو ایک واحد وحدت۔ پکاریو۔ پکارتا ہوں۔ زبان سے دہراتا ہوں۔ آدجگاد سکھائی۔ جواول و آخر مددگار ہے (6)

ترجمہ: اے دل بھاگ کر مرشد کے زیر سایہ آئیا ہوں مجھے دوسرا کوئی پیار ا نہیں ہمیشہ واحد خدا کا سچا نام ہی یاد کرتا ہوں جو روز اول سے ہر دور زماں میں مددگار دوست چلا آرہا ہے (6)

ਐ ਜੀ ਰਾਖਹੁ
ਪੈਜ ਨਾਮ ਅਪੁਨੇ ਕੀ ਤੁਝ ਹੀ ਸਿਉ ਬਨਿ ਆਈ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਗੁਰ ਦਰਸੁ ਦਿਖਾਵਹੁ ਹਉਮੈ ਸਬਦਿ ਜਲਾਈ
॥੭॥

اےَ جیِ راکھہُ پیَج نام اپُنے کیِ تُجھ ہیِ سِءُ بنِ آئیِ ॥

کرِ کِرپا گُر درسُ دِکھاۄہُ ہئُمےَ سبدِ جلائیِ ॥੭॥

لفظی معنی:

بیج ۔ عزت۔ بن آئی ۔ واسطہ۔ تعلق ۔ پریم پیار۔ درس۔ دیدار ۔ ہونمے ۔ خودی (7)

ترجمہ: اے خدا اپنے نام کی عزت رکھو میری ہمیشہ تیرے ساتھ ہی محبت اور پیار بنا ہوا ہے کرم وعنایت فرمایئے دیدار مرشد کر ایئے ۔ تاکہ کلام مرشد س خودی کوجلا دوں (7)

ਐ ਜੀ ਕਿਆ ਮਾਗਉ ਕਿਛੁ ਰਹੈ ਨ ਦੀਸੈ ਇਸੁ ਜਗ ਮਹਿ ਆਇਆ ਜਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ
ਪਦਾਰਥੁ ਦੀਜੈ ਹਿਰਦੈ ਕੰਠਿ ਬਣਾਈ ॥੮॥੩॥

اےَ جیِ کِیا ماگءُ کِچھُ رہےَ ن دیِسےَ اِسُ جگ مہِ آئِیا جائیِ ॥

نانک نامُ پدارتھُ دیِجےَ ہِردےَ کنّٹھِ بنھائیِ ॥੮॥੩॥

لفظی معنی:

ہردے کنٹھ۔ دل میں۔ اور گللے میں با زبان ۔

ترجمہ:

اے خداتجھ سے کونسی خیرات مانگو کوئی چیز اس عالم میں پیداہوا ہے وہ مٹ جانے والا ہے ۔ خادم نانک کو اپنا نام سچ اورحقیقت ہی عنایت فرما تا کہ اسے گلے کی تسیبح بنا لوں۔

ਗੂਜਰੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਐ ਜੀ ਨਾ ਹਮ ਉਤਮ ਨੀਚ ਨ ਮਧਿਮ
ਹਰਿ ਸਰਣਾਗਤਿ ਹਰਿ ਕੇ ਲੋਗ ॥ ਨਾਮ ਰਤੇ ਕੇਵਲ ਬੈਰਾਗੀ ਸੋਗ ਬਿਜੋਗ ਬਿਸਰਜਿਤ ਰੋਗ ॥੧॥

گوُجریِ مہلا ੧॥

اےَ جیِ نا ہم اُتم نیِچ ن مدھِم ہرِ سرنھاگتِ ہرِ کے لوگ ॥

نام رتے کیۄل بیَراگیِ سوگ بِجوگ بِسرجِت روگ ॥੧॥

لفظی معنی:

اس اشٹپدی میں گرو نانک صاحب خدا کے اوصاف بیان کرتے ہیں کہ خدا بخشند و رحمدل ہے وہ انسان کی خاندان کی صفت سے بے نیاز اس کے الہٰی عشق و محبت کو قبول کرتاہے ۔ مدھم ۔ درمیانہ ۔ ہر ہر ناگت ۔ خدا کے زیر سایہ ۔ہر کے لوگ۔ خدائی ۔خدمتگار ۔ نام رے ۔ سچ اورحقیقت میں محو ومجذوب۔ کیول ۔ سرف۔ ویراگی ۔ طار ق الدنیا ۔ سوگ۔ افسوس۔ غمناک ۔ وجوگ ۔ جدائی ۔ وسرجت ۔ بھلائے ہوئے ۔ روگ۔ بیماری (1)

ترجمہ: اے انسانوں جو عبادت خدا کرتے ہیں اور سایہ الہٰی میں بستے ہیں نہ انہیں عظمت و پستی اور درمیانی ذات و خاندانی کا خیال ہوتا ہے وہ صرف الہٰی نام میں محو ومجذوب رہتے ہیں بلکہ اس کے لطف میں محظوظ رہتے ہیں۔ اور طارق ہوکر جدائی غمگینی اور عارضہ بھلا دیتے ہین (1)

ਭਾਈ ਰੇ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਭਗਤਿ ਠਾਕੁਰ ਕੀ ॥

بھائیِ رے گُر کِرپا تے بھگتِ ٹھاکُر کیِ ॥

ترجمہ: اے براداران ملت الہٰی عشق و محبت و عبادت و خدمت خدا رحمت و مرشد کی کرم و عنایت سے ہی ہو سکتی ہے ۔

error: Content is protected !!