Urdu Page 505

ਸਤਿਗੁਰ ਵਾਕਿ ਹਿਰਦੈ ਹਰਿ ਨਿਰਮਲੁ ਨਾ ਜਮ ਕਾਣਿ ਨ ਜਮ ਕੀ ਬਾਕੀ
॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥

ستِگُر ۄاکِ ہِردےَ ہرِ نِرملُ نا جم کانھِ ن جم کیِ باکیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥

لفظی معنی:

گر کرپا۔ رحمت مرشد ۔ بھگت ٹھاکر۔ الہٰی خدمت و پیار۔ ستگر نہ واں۔ کلام سچے مرشد کا ۔ ہر دے ۔ دلمیں۔ ہر نرمل۔پاک خدا۔ نہ جم کان ۔ نہ موت کے فرشتے کی محتاجی ۔ نہ جسم کی باقی نہ فرشتہ موت کا روحانی یااخلاقی حساب باقی رہتا ہے (1) رہاؤ۔

ترجمہ: جس انسان نے سچے مرشد کا پاک کلام پندو نصائح و درس سے پاک الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بسالیا اسے فرشتہ موت و محاسب حیات انسانی کے حساب کی باقی ختم ہوجاتی ہے ۔ اور محتاجی نہیں رہتی ۔ رہاؤ۔

ਹਰਿ ਗੁਣ ਰਸਨ ਰਵਹਿ ਪ੍ਰਭ ਸੰਗੇ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸਹਜਿ ਹਰੀ ॥ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮ ਬ੍ਰਿਥਾ ਜਗਿ
ਜੀਵਨੁ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਨਿਹਫਲ ਮੇਕ ਘਰੀ ॥੨॥

ہرِ گُنھ رسن رۄہِ پ٘ربھ سنّگے جو تِسُ بھاۄےَ سہجِ ہریِ ॥

بِنُ ہرِ نام ب٘رِتھا جگِ جیِۄنُ ہرِ بِنُ نِہپھل میک گھریِ ॥੨॥

لفظی معنی:

ستگر واک ۔ سچے مرشد کا کلام۔ درسن ۔ پندو و اعظ۔ ہر گن الہٰی وصف۔ رسن۔ زبان۔ سہج ۔ قدرتی طور پر ۔ پربھ تنگے ۔ الہٰی صربت و محبت۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ جگ ۔ جیون ۔ علامی زندگی ۔ دنیای میں زندگی گذارنا ۔ نہفل۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ میک گھری ۔ ایک پل ۔ گھڑی با لمحہ کے لئے (2)

ترجمہ: زبان سے الہٰی صحبت و قربت میں صفت صلاح کرتے ہیں اور قدرتاً الہٰی رضا و رغبت میں رہ کر راضی رہتے ہیں الہٰی نام کے بغیر زندگی بیکار اور بیفائدہ سمجھتے ہیں۔ اور زندگی ایک ایک لمحہ بغیر خدا بیکار ہوجاتا ہے (2)

ਐ ਜੀ ਖੋਟੇ ਠਉਰ ਨਾਹੀ ਘਰਿ ਬਾਹਰਿ ਨਿੰਦਕ ਗਤਿ ਨਹੀ ਕਾਈ
॥ ਰੋਸੁ ਕਰੈ ਪ੍ਰਭੁ ਬਖਸ ਨ ਮੇਟੈ ਨਿਤ ਨਿਤ ਚੜੈ ਸਵਾਈ ॥੩॥

اےَ جیِ کھوٹے ٹھئُر ناہیِ گھرِ باہرِ نِنّدک گتِ نہیِ کائیِ ॥

روسُ کرےَ پ٘ربھُ بکھس ن میٹےَ نِت نِت چڑےَ سۄائیِ ॥੩॥

لفظی معنی:

کھوٹے ۔ ناپاک ۔ فریب کار۔ دہوکار باز۔ ٹھور۔ ٹھکانہ ۔ گھر باہر۔ کہیں۔ نندک ۔ بد گوئی ۔ برائی کرنے والے کو ۔ گت۔ روحانی یا اخلاقی حالت۔ روس ۔ غصے ۔ بخشش ۔ کرم وعنایت (3)

ترجمہ: اندرونی طور پر ظاہر اور باطن دہوکا باز اور فریبی کو روحانی سکون اور ٹھکانہ نہیں ملتا کیونکہ اس کی اپنی اخلاقی روحانی حالت ٹھیک نہیں ہوتی ۔ غصے کا اظہار کرنے پر بھی خدا اپنی کرم وعنایت اور مہربانیاں بند نہیں کرتا بلکہ اسمیں اضافہ ہوتا رہتا ہے (3)

ਐ ਜੀ ਗੁਰ ਕੀ ਦਾਤਿ ਨ ਮੇਟੈ ਕੋਈ ਮੇਰੈ ਠਾਕੁਰਿ
ਆਪਿ ਦਿਵਾਈ ॥ ਨਿੰਦਕ ਨਰ ਕਾਲੇ ਮੁਖ ਨਿੰਦਾ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਗੁਰ ਕੀ ਦਾਤਿ ਨ ਭਾਈ ॥੪॥

اےَ جیِ گُر کیِ داتِ ن میٹےَ کوئیِ میرےَ ٹھاکُرِ آپِ دِۄائیِ ॥

نِنّدک نر کالے مُکھ نِنّدا جِن٘ہ٘ہ گُر کیِ داتِ ن بھائیِ ॥੪॥

لفظی معنی:

دات۔ دی ہوئی نعمت ۔ تحفہ ۔ ٹھاکر۔ مالک ۔ آقا۔ سوائی ۔ زیادہ ۔ ۔ دوائی ۔ دلائی ہوئی ۔ نندک نرکالے ۔ مکھ نند۔ جن گر کی دات نہ بھائی۔ جنہیں مرشد کی دی ہوئی نعمت اچھی نہیں لگتی ۔ ان کے بد گوئی کرنے والوں کے رخ ملامت زدہ اور سیاہ ( معلوم دینے ) نظر آنے لگتے ہیں (4)

ترجمہ: مرشد کی عطا کی ہوئی نعمت ختم نہیں کر سکتا کیونکہ یہ خود خدا کی دلائی ہوتی ہے جن بد گوئی کرنے والوں یہ نعمت پسند نہیں آتی لہذا بد گوئی کی وجہ سے ان کے رخ سیاہ دکھائی دینے لگتے ہیں (4)

ਐ ਜੀ ਸਰਣਿ ਪਰੇ ਪ੍ਰਭੁ
ਬਖਸਿ ਮਿਲਾਵੈ ਬਿਲਮ ਨ ਅਧੂਆ ਰਾਈ ॥ ਆਨਦ ਮੂਲੁ ਨਾਥੁ ਸਿਰਿ ਨਾਥਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਈ ॥੫॥

اےَ جیِ سرنھِ پرے پ٘ربھُ بکھسِ مِلاۄےَ بِلم ن ادھوُیا رائیِ ॥

آند موُلُ ناتھُ سِرِ ناتھا ستِگُرُ میلِ مِلائیِ ॥੫॥

لفظی معنی:

سرن پرے ۔ زیر سایہ آنے پر۔ بخشش۔ اپنی کرم وعنایت اور رحمت سے ۔ بلم۔ دیری ۔ آدہو ارائی ۔ آدھی رائی کے باربر۔ آنند مول۔ سکون کی بنیاد۔ ناتھ سر ناتھا۔ مالکوں کا مالک (5)

ترجمہ: اے انسانوں جو سایہ خدا میں رہتے ہیں خدا اپنا ملاپ ان سے کرنے میں ذرہ بھر اور ایک لمحہ کے لئے بھی دیر نہیں کرتا۔ خدا روحانی سکون کا ایک چشمہ ہے اور سب سے بڑا آقا ہے اور سچا مرشد ملاپ کراتا ہے (5)

ਐ ਜੀ ਸਦਾ ਦਇਆਲੁ ਦਇਆ ਕਰਿ ਰਵਿਆ ਗੁਰਮਤਿ ਭ੍ਰਮਨਿ ਚੁਕਾਈ ॥ ਪਾਰਸੁ ਭੇਟਿ ਕੰਚਨੁ ਧਾਤੁ ਹੋਈ
ਸਤਸੰਗਤਿ ਕੀ ਵਡਿਆਈ ॥੬॥

اےَ جیِ سدا دئِیالُ دئِیا کرِ رۄِیا گُرمتِ بھ٘رمنِ چُکائیِ ॥

پارسُ بھیٹِ کنّچنُ دھاتُ ہوئیِ ستسنّگتِ کیِ ۄڈِیائیِ ॥੬॥

لفظی معنی:

رویا۔ وسیا۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ واعظ مرشد۔ پندو نصائح مرشد۔ بھرمن۔ بھڑکاہٹ۔ بھٹکن ۔ دوڑ دہوپ۔ چکائی ۔ ختم کی ۔ مٹائی ۔ پارس ۔ ( اس ) وہ قیمتی با وصف اشیا۔ بھیٹ ۔ ملاپ ۔ کنچن ۔ سونا۔ دھات۔ معمولی اشیا ۔ لوہا وغیرہ ۔ ست سنگت ۔ سچی صحبت و قربت ۔ ودیائی ۔ عطمت (6)

ترجمہ: اے انسانوں خدا رحمتوں کا چشمہ ہے اور سب جانداروں پر رحمت برساتا ہے جو انسان سبق مرشد سے اسے یاد کرتا ہے اس کی بھٹکن مٹ جاتی ہے ۔ جیسے لوہا پارس کی چھوہ سے سونا ہو جاتا ہے ایسے ہی خدا رسیدہ پاکدامن لوگوں کی سچی صحبت و قربت کی عطمت و شہرت ہے اس سے انسان کو روحانی واخلاقی پا کیزگی حاصل ہوتی ہے (6)

ਹਰਿ ਜਲੁ ਨਿਰਮਲੁ ਮਨੁ ਇਸਨਾਨੀ ਮਜਨੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭਾਈ ॥ ਪੁਨਰਪਿ
ਜਨਮੁ ਨਾਹੀ ਜਨ ਸੰਗਤਿ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਈ ॥੭॥

ہرِ جلُ نِرملُ منُ اِسنانیِ مجنُ ستِگُرُ بھائیِ ॥

پُنرپِ جنمُ ناہیِ جن سنّگتِ جوتیِ جوتِ مِلائیِ ॥੭॥

لفظی معنی:

ہر جل نرمل۔ خدا ایک پاک آبہے ۔ من اسنائی ۔ اور قلب انسانی انسانی من۔ اشنانی ۔ غسل کرنے والا۔ مجن ستگر بھالی ۔ سچا مرشد اس پاک الہٰی نام سچ اور حقیقت مین غسل کرانے والا ہے ۔ پنرپ۔ دوبارہ ۔ جن سنگت۔ خادمان خدا کا خادم ۔ جوتی ۔ جوت ۔ نور الہٰی سے نور انسانی کا ملاپ (7)

ترجمہ: خدا پاک پانی ہے اور انسان اس پاک آب میں غسل کرنے والا اور سچا مرشد غسل کرنے والا ہے اس سے انسانی دل غسل کرکے روحانی واخلاقی پاکیزگی حاصل کرتا ہے ۔ ایسے انسان پاک صحبت سے تناسخ ختم ہوجاتاہے اور انسان یا انسانی نور الہٰی نور میں مدغم ہوجاتا ہے (7)

ਤੂੰ ਵਡ ਪੁਰਖੁ ਅਗੰਮ ਤਰੋਵਰੁ ਹਮ ਪੰਖੀ ਤੁਝ ਮਾਹੀ ॥
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨ ਦੀਜੈ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਸਬਦਿ ਸਲਾਹੀ ॥੮॥੪॥

توُنّ ۄڈ پُرکھُ اگنّم تروۄرُ ہم پنّکھیِ تُجھ ماہیِ ॥

نانک نامُ نِرنّجن دیِجےَ جُگِ جُگِ سبدِ سلاہیِ ॥੮॥੪॥

لفظی معنی:

وڈپرکھ ۔ بلند عظمت۔ اگم ۔ انسانی عقل و ہوش سے بلند تر۔ تروور۔ درخت۔ شجر۔ پنکھی ۔ پر ندے ۔ نام نرنجن۔ بیداگ پاک الہٰی نام ۔ سچ اور حقیقت ۔ جگ جگ ۔ ہر دور زماں میں۔ صلاحی ۔ اس کی صفت صلاح کرتے رہیں۔

ترجمہ:

اے خدا تو ایک بھاری شجر کی مانند ہے انسانی عقل و ہوش و دانشمند ی سے بلند و بالا ہے اور ہم ایک پرندے جو تیرے زیر سیاہ رہتے ہیں۔ اے خدا خادم نانک کو اپنا پاک نام دیجئے تاکہ ہر وقت ہر دور زماں میں کلام مرشد کے وسیلے سے تیری حمدوثناہ کرتے رہیں۔

ਗੂਜਰੀ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੪ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥

ਭਗਤਿ ਪ੍ਰੇਮ ਆਰਾਧਿਤੰ ਸਚੁ ਪਿਆਸ ਪਰਮ ਹਿਤੰ ॥ ਬਿਲਲਾਪ ਬਿਲਲ ਬਿਨੰਤੀਆ ਸੁਖ ਭਾਇ ਚਿਤ ਹਿਤੰ ॥੧॥

گوُجریِ مہلا ੧ گھرُ ੪

ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥

بھگتِ پ٘ریم آرادھِتنّ سچُ پِیاس پرم ہِتنّ ॥

بِللاپ بِلل بِننّتیِیا سُکھ بھاءِ چِت ہِتنّ ॥੧॥

لفظی معنی:

بھگت ۔ پریم پیار ۔ ۔ ارادھتا۔ یاد کرتے ہیں۔ سچ پیاس۔ سچی خواہش ۔ تمنا۔ برم ہت ۔بھاری پیار پریم کے ساتھ ۔ بلل بلاپ بنتیا ۔ آہ وزاری سے گذارش کرنی ۔ چت ۔ دل ہتا۔ پریم (1)

ترجمہ: جو شخص خدا کی عبادت و ریاضت کرتے ہیں اور پیار اور پریم سے خدا کو یاد کرتے ہیں۔ ان کے د ل میں عشق کی امنگ اور خواہش اٹھتی رہتی ہے ۔ اور وہ آہیں بھرتے اور عرض گذارتا ہے ۔ اور وہ الہٰی محبت میں روحانی سکون پاتے ہین (1)

ਜਪਿ ਮਨ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਸਰਣੀ ॥ ਸੰਸਾਰ ਸਾਗਰ ਤਾਰਿ ਤਾਰਣ ਰਮ ਨਾਮ ਕਰਿ ਕਰਣੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥

جپِ من نامُ ہرِ سرنھیِ ॥

سنّسار ساگر تارِ تارنھ رم نام کرِ کرنھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥

لفظی معنی:

ہر سرنی ۔ الہٰی پناہ۔ سنسار ساگر۔ عالم ایک سمندر۔ تار ترن۔ عبور کرانے والا۔ رام نام کر کرنی ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت پر مبنی اعمال کر (1) رہاؤ۔

ترجمہ: اے بھائی ۔ الہٰی عشق و محبت رحمت مرشد سے ہی ہوسکتی ہے ۔جس کے دل میں کلام و سبق مرشد سے پاک الہٰی نام بس گیا اسے فرشتے موت کی محتاجی اور اعمال کے حساب کی باقی نہیں رہتی جس کی وجہ سے فرشتہ موت کا دباؤ نہیں رہتا (1) رہاؤ۔


ਮਨ ਮਿਰਤ ਸੁਭ ਚਿੰਤੰ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਹਰਿ ਰਮਣੰ ॥ ਮਤਿ ਤਤੁ ਗਿਆਨੰ ਕਲਿਆਣ ਨਿਧਾਨੰ ਹਰਿ ਨਾਮ ਮਨਿ
ਰਮਣੰ ॥੨॥

اے من مِرت سُبھ چِنّتنّ گُر سبدِ ہرِ رمنھنّ ॥

متِ تتُ گِیاننّ کلِیانھ نِدھاننّ ہرِ نام منِ رمنھنّ ॥੨॥

لفظی معنی:

مرت۔ موت۔ شبھ چنتا ۔ نیک خیال۔ گر سبد۔ کلام مرشد۔ ہر رمن۔ الہٰی محویت ۔ مت ۔ سمجھ ۔ تت۔ خلاصہ ۔ بنیادی نظریہ ۔ گیان ۔ علم وادب۔ کلیان ۔ خوشحالی ۔ ندھان۔ خزانہ ۔ ہر نام من رمن۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت دل میں بسانا (2)

ترجمہ: اے دل کلام مرشد پر عمل کرکے خدا کو یاد کرتا رہ ۔ برائیوں کومٹا کر نیک خیال اپنا یہی حقیقی و بنیادی علم و سمجھ ہے اس سے خوشحالی کا خزانہ الہٰی نام سچ و حقیقت سے اشتراک حاصل ہوتا ہے (2)

ਚਲ ਚਿਤ ਵਿਤ ਭ੍ਰਮਾ ਭ੍ਰਮੰ ਜਗੁ ਮੋਹ ਮਗਨ ਹਿਤੰ ॥ ਥਿਰੁ ਨਾਮੁ ਭਗਤਿ ਦਿੜੰ ਮਤੀ ਗੁਰ ਵਾਕਿ
ਸਬਦ ਰਤੰ ॥੩॥

چل چِت ۄِت بھ٘رما بھ٘رمنّ جگُ موہ مگن ہِتنّ ॥

تھِرُ نامُ بھگتِ دِڑنّ متیِ گُر ۄاکِ سبد رتنّ ॥੩॥

لفظی معنی:

چل چت۔ بھٹکتا دل یا زہن۔ دت۔ دولت ۔ بھرما بھرما۔ بھٹکن ۔ دوڑ دہوپ۔ جگ ۔ دنیا۔ موہ ۔ محبت۔ مگن ۔ مست۔ ہت ۔ پیار۔ تھر ۔ مستقل ۔ گرواک ۔ کلام مرشد۔ سبد رت۔ کلام میں محو یت سے (3)

ترجمہ:

دنیاوی سرمایہ دل کو بھٹکاتا اور بھٹکن میں لگاتا ہے ۔ دنیا اور عالم اس کی محبت میں محو رہتی ہے ۔ الہٰی عاشق خدا ترس اس خیال کو مستقل طور پر دل میں بسالیتے ہیں کہ الہٰی نام سچ اور حقیقت میں صدیوی قائم رہنے والا ہے اور مستقل مزاجی سے سبق و کلام مرشد کے وسیلے سے حمدوثناہ الہٰی میں محو رہتے ہیں (3)

ਭਰਮਾਤਿ ਭਰਮੁ ਨ ਚੂਕਈ ਜਗੁ ਜਨਮਿ ਬਿਆਧਿ ਖਪੰ ॥ ਅਸਥਾਨੁ ਹਰਿ ਨਿਹਕੇਵਲੰ ਸਤਿ
ਮਤੀ ਨਾਮ ਤਪੰ ॥੪॥

بھرماتِ بھرمُ ن چوُکئیِ جگُ جنمِ بِیادھِ کھپنّ ॥

استھانُ ہرِ نِہکیۄلنّ ستِ متیِ نام تپنّ ॥੪॥

لفظی معنی:

بھر مات۔ بھٹکنے سے ۔ بھرم ۔ وہم وگمان ۔ شک و شہبات ۔ چکئی ۔ ختم ہوتے ہیں۔ جگ جنم۔ دنیاوی زندگی ۔ بیادھ ۔ بیماری ۔ کھپ۔ ذلالت و خواری ۔ استھان۔ مقام۔ نیہکول ۔ بلا خواہشات ۔ بغیر تمناؤں کے ۔ ست ۔ صدیوی ۔ سچ ۔ متی ۔ عقل ۔ سوچ۔ نام تپ ۔ حقیقت پر ستی (4)

ترجمہ: وہم وگمان سے بھٹکن ختم نہیں ہوتی انسان تناسخ کی بیماری میں ذلیل و خوار ہوتا رہتاہے ۔ الہٰی سایہ ایک ایسی جگہ اور ٹھکانہ ہے جو دنیاوی دولت اور سرمایہ سے طارق بناتا ہے ۔ الہٰی نام پر عمل ہی صحیح سوچ سمجھ اور درست خیال ہے (4 )

ਇਹੁ ਜਗੁ ਮੋਹ ਹੇਤ ਬਿਆਪਿਤੰ ਦੁਖੁ ਅਧਿਕ ਜਨਮ ਮਰਣੰ ॥ ਭਜੁ ਸਰਣਿ ਸਤਿਗੁਰ
ਊਬਰਹਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਰਿਦ ਰਮਣੰ ॥੫॥

اِہُ جگُ موہ ہیت بِیاپِتنّ دُکھُ ادھِک جنم مرنھنّ ॥

بھجُ سرنھِ ستِگُر اوُبرہِ ہرِ نامُ رِد رمنھنّ ॥੫॥

لفظی معنی:

ہیت ۔ پیار۔ بیاپت ۔ محو ومشغول ہے ۔ دکھ ۔ عذاب ۔ تکلیف۔ ادھک ۔ زیادہ ۔ بھج سرن ۔ سایہ خدا میں رہو ۔ اوبھریہہ۔ بچاؤ ہے ۔ رو رمن۔ دلمیں بسانا (5)

ترجمہ:

یہ عالم دنیاوی سرمائے کی محبت میں گرفتار ہے ۔ اس لئے تناسخ کا عذاب برداشت کرتا ہے اے انسان سچے مرشد کے زیر سایہ رہ ۔ اس میں تیرا بچاؤ ہے اور الہٰی نام دلمیں بسا (5) جو انسان مکمل طور پر اور مستقل طور پر سبق مرشد دل میں بسا لیتےہیں وہ مستقل مزاج ہوجاتے ہیں ۔ جس کے دل میں صدیوی سچا اور حقیقی خدا بس جائے وہ دل پاک و متبرک ہوجاتا ہے او ر علم و سمجھ کا قیمتی ہیرا بس جاتا ہے (6)

ਗੁਰਮਤਿ ਨਿਹਚਲ ਮਨਿ ਮਨੁ ਮਨੰ ਸਹਜ ਬੀਚਾਰੰ ॥ ਸੋ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ
ਜਿਤੁ ਸਾਚੁ ਅੰਤਰਿ ਗਿਆਨ ਰਤਨੁ ਸਾਰੰ ॥੬॥

گُرمتِ نِہچل منِ منُ مننّ سہج بیِچارنّ ॥

سو منُ نِرملُ جِتُ ساچُ انّترِ گِیان رتنُ سارنّ ॥੬॥

لفظی معنی:

گرمت۔ درس مرشد۔ نہچل۔ مستقل۔ من من من ۔ دل قبول کرتا ہے ۔ سہج وچار۔ پر سکون خیالات ۔ سومن۔ وہ دل ۔ نرمل۔ پاک ۔جت ۔ جس میں۔ ساچ ۔ سچ و حقیقت ۔ نام الہٰی۔ انتر ۔ دلمیں۔ گیان رتن سار ۔ علم کا حقیقی سرمایہ ہے (6)

ਭੈ ਭਾਇ ਭਗਤਿ ਤਰੁ ਭਵਜਲੁ ਮਨਾ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ਹਰਿ ਚਰਣੀ ॥

بھےَ بھاءِ بھگتِ ترُ بھۄجلُ منا چِتُ لاءِ ہرِ چرنھیِ ॥

ترجمہ: اے دل الہٰی خوف اور ادب و آداب میں رہ الہٰی عبادت وریاضت کر اس طرح سے اس انسانی زندگی کےسمندر کو

عبور کر سکے گا۔ مراد زندگی کا میاب بنا لیگا ۔

error: Content is protected !!