ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਿਰਦੈ ਪਵਿਤ੍ਰੁ ਪਾਵਨੁ ਇਹੁ ਸਰੀਰੁ ਤਉ ਸਰਣੀ ॥੭॥
ہرِ نامُ ہِردےَ پۄِت٘رُ پاۄنُ اِہُ سریِرُ تءُ سرنھیِ ॥੭॥
لفظی معنی:
بھے ۔ خوف ۔ بھائے ۔ رپیم ۔ پیار ۔ بھوجل۔ خوفناک دنیاوی زندگی کا سمندر۔ چت لائے پر چرنی ۔ پائے الہٰی سے د ل لگا ۔ پوتر پاون ۔ پاکیزگی حاصل کرنے والا۔ سریر ۔ جسم ۔ نو ۔ تب۔ سرن ۔ پناہ ۔ زیر سایہ (7)
ترجمہ: الہٰی نام سچ و حقیت سے انسانی قلب اور دل پاک اور متبرک ہوجاتا ہے اور پاک و متبرک بنانے والا ہے ۔ خدا کے زیر سایہ رہو (7)
ਲਬ ਲੋਭ ਲਹਰਿ ਨਿਵਾਰਣੰ ਹਰਿ ਨਾਮ
ਰਾਸਿ ਮਨੰ ॥ ਮਨੁ ਮਾਰਿ ਤੁਹੀ ਨਿਰੰਜਨਾ ਕਹੁ ਨਾਨਕਾ ਸਰਨੰ ॥੮॥੧॥੫॥
لب لوبھ لہرِ نِۄارنھنّ ہرِ نام راسِ مننّ ॥
منُ مارِ تُہیِ نِرنّجنا کہُ نانکا سرننّ ॥੮॥੧॥੫॥
لفظی معنی:
لب۔ لالچ۔ لوبھ لہہ۔ لالچ کی لہریں۔ نوارن ۔ دور کرنے والا۔ ہر نام راس من ۔ دل میں جب نام کا سرمایہ ہو۔نر نحنا بیداغ پاک خدا۔ سرن ۔ زیر سایہ ۔
ترجمہ:
اے نانک۔ الہٰی نام سچ و حقیقت کو دل میں بساؤ یہ لالچ اور دنیاوی سرمائے کی امنگوں اور لہروں سےد ل کو دور رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ دل کو زیر کرؤ اور پاک خدا کے سایہ کے لئے استدعا کیجیئے ۔
ਗੂਜਰੀ ਮਹਲਾ ੩ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਨਿਰਤਿ ਕਰੀ ਇਹੁ ਮਨੁ ਨਚਾਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਆਪੁ ਗਵਾਈ ॥ ਚਿਤੁ ਥਿਰੁ ਰਾਖੈ ਸੋ ਮੁਕਤਿ ਹੋਵੈ ਜੋ ਇਛੀ
ਸੋਈ ਫਲੁ ਪਾਈ ॥੧॥
گوُجریِ مہلا ੩ گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
نِرتِ کریِ اِہُ منُ نچائیِ ॥
گُر پرسادیِ آپُ گۄائیِ ॥
چِتُ تھِرُ راکھےَ سو مُکتِ ہوۄےَ جو اِچھیِ سوئیِ پھلُ پائیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
نرت۔ ناچ۔ آپ۔ خودی ۔ چت ۔ دل ۔ تھر ۔ قائم۔ مستقل۔ مکت۔ آواز۔ اچھی ۔ خواہش۔ تمنا۔ (1)
ترجمہ: میں ناچتا ہوں دل ناچتا ہے خودی مٹآ کر جو چاہتا ہوں خدا خواہش و تمنا اور مراد پوری ہوتی ہے جو شخص اپنے دل اور اپنے آپ کو مستقل مزاج بناتا ہے وہ دنیاو ی دولت کی غلامیوں سے نجات پا لیتا ہے (1)
ਨਾਚੁ ਰੇ ਮਨ ਗੁਰ ਕੈ ਆਗੈ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਭਾਣੈ ਨਾਚਹਿ ਤਾ ਸੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ਅੰਤੇ ਜਮ ਭਉ
ਭਾਗੈ ॥ ਰਹਾਉ ॥
ناچُ رے من گُر کےَ آگےَ ॥
گُر کےَ بھانھےَ ناچہِ تا سُکھُ پاۄہِ انّتے جم بھءُ بھاگےَ ॥ رہاءُ ॥
ترجمہ: اے د ل رحمت مرشد سے خودی ختم کرکے ارشادات مرشد پر عمل کر اگر سبق مرشد پر عمل کرے گا تو روحانیت سُک حاصل ہوگی اگر رضائے مرشدی پر عمل کریگا تو موت کا خوف مٹ جائے گا (1) رہاؤ۔
ਆਪਿ ਨਚਾਏ ਸੋ ਭਗਤੁ ਕਹੀਐ ਆਪਣਾ ਪਿਆਰੁ ਆਪਿ ਲਾਏ ॥ ਆਪੇ ਗਾਵੈ ਆਪਿ ਸੁਣਾਵੈ
ਇਸੁ ਮਨ ਅੰਧੇ ਕਉ ਮਾਰਗਿ ਪਾਏ ॥੨॥
آپِ نچاۓ سو بھگتُ کہیِئےَ آپنھا پِیارُ آپِ لاۓ ॥
آپے گاۄےَ آپِ سُنھاۄےَ اِسُ من انّدھے کءُ مارگِ پاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:
گر کے بھانے ۔ رضائے مرشد۔ جسم بھو۔ موت کے فرشتے کا خوف ۔ رہاؤ۔ آپ نچائے ۔ جسے خدا نچائے ۔ بھگت ۔ پریمی ۔ مارگ ۔ راستے (2)
ترجمہ: اے بھائی جسے خدا خود اپنی رضا و رغبت میں چلاتا ہے اور اپنے عشق و محبت سے محظوظ کرتا ہے وہ خود ہی گاتا ہے اور سناتا بھی ہے اور دنیاوی دولت کی اندھی محبت سے صرا ط مستقیم پر گامزن کرتا ہے (2)
ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਚੈ ਸਕਤਿ ਨਿਵਾਰੈ ਸਿਵ ਘਰਿ ਨੀਦ ਨ ਹੋਈ ॥ ਸਕਤੀ
ਘਰਿ ਜਗਤੁ ਸੂਤਾ ਨਾਚੈ ਟਾਪੈ ਅਵਰੋ ਗਾਵੈ ਮਨਮੁਖਿ ਭਗਤਿ ਨ ਹੋਈ ॥੩॥
اندِنُ ناچےَ سکتِ نِۄارےَ سِۄ گھرِ نیِد ن ہوئیِ ॥
سکتیِ گھرِ جگتُ سوُتا ناچےَ ٹاپےَ اۄرو گاۄےَ منمُکھِ بھگتِ ن ہوئیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
اندن۔ ہر روز۔ سکت نوارے ۔ دنیاوی دولت کی محبت مٹائے ۔ سوگھر ۔ ذہن کی بیدار ی ۔ نند ۔ غفلت ۔ سکتی گھر ۔ دنیاوی دولت میں۔ جگت۔ عالم ۔ سوتا۔ غفلت کی نید ۔ آورؤ۔ دوسرا۔ منمکہہ۔ خودی پسند۔ بھگت ۔ پریمی (3)
ترجمہ: جو انسان الہٰی رضا پر چلتا ہے اور نیاوی سرمائےکے تاثرات سے بیباق رکھتا ہے اپنے آپ کو خوشحالی صورت خدا دنیاوی سرمائے کی محبت اثر انداز نہیں ہوتی ۔یہ عالم دنیاوی سرمائے کی محبت کی غفلت میں سورہا ہے ۔ سرمائے کے لئے جہدو جہاد کرتا ہے دوڑ دہوپ میں مشغول ہے ۔ خودی کا مرید الہٰی عبادت نہیں کرسکتا (3)
ਸੁਰਿ ਨਰ ਵਿਰਤਿ ਪਖਿ ਕਰਮੀ
ਨਾਚੇ ਮੁਨਿ ਜਨ ਗਿਆਨ ਬੀਚਾਰੀ ॥ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ਨਾਚੇ ਜਿਨ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੁਧਿ ਵੀਚਾਰੀ ॥੪॥
سُرِ نر ۄِرتِ پکھِ کرمیِ ناچے مُنِ جن گِیان بیِچاریِ ॥
سِدھ سادھِک لِۄ لاگیِ ناچے جِن گُرمُکھِ بُدھِ ۄیِچاریِ ॥੪॥
لفظی معنی:
سر۔ فرشتہ سیر ت ۔ نر ۔ انسان۔ ورت پکھ کرمی ۔ طارق الدنیا ۔ من جن ۔ رشی ۔ ولی اللہ ۔ سدھ ۔ خدا رسیدہ ۔ جنہوں نے زندگی کی منزل پالی ۔ سادھک ۔ جو روحانی یا اخلاقی منزل کے لئے کوشاں ہیں۔ گورکھ مرشد کے وسیلے سے ۔ بدھ ۔ عقل و ہوش (4)
ترجمہ:
فرشتہ سیرت انسان دنیاوی کاروبار کرتے ہوئے اور ولی اللہ روحانی زندگی کی سمجھ کی سمجھداری سے اور الہٰی کرم و عنایت سے الہی رضا و رغبت والا طرز عمل اختیا رکرتے ہیں ۔ خدا رسیدہ روحانی زندگی کی منزل پر پہنچ کے اور متالشی جنہوں نے پہنچنے کا قصد کر رکاھ ہے جنہوںنے مرشد کے وسیلے سے اپنی عقل و ہوش الہٰی رابطے کے ذریعے سمجھ اور خایالت بنا لئے ہیں عمل پیرا ہیں (4)
ਖੰਡ ਬ੍ਰਹਮੰਡ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਨਾਚੇ ਜਿਨ ਲਾਗੀ ਹਰਿ ਲਿਵ ਤੁਮਾਰੀ ॥ ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਭੇ ਹੀ ਨਾਚੇ ਨਾਚਹਿ ਖਾਣੀ ਚਾਰੀ
॥੫॥
کھنّڈ ب٘رہمنّڈ ت٘رےَ گُنھ ناچے جِن لاگیِ ہرِ لِۄ تُماریِ ॥
جیِء جنّت سبھے ہیِ ناچے ناچہِ کھانھیِ چاریِ ॥੫॥
لفظی معنی:
گھنڈ ۔ زمین کے حصے ۔ ٹکڑے ۔ بر ہمنڈ ۔ سارا عالم ۔ تر ے گن ۔ تینوں اوصاف ۔ ہر لو ۔ الہٰی محبت۔ جیئہ جنت۔ تمام جاندار ۔ کھانی چارے ۔ چاروں کانیں۔ مراد تمام جاندار انڈوں سے پیدا ہوانے والے ۔ جیر سے پیدا ہونے والے ۔ پسینے سے پیدا ہونے واے خود رو (5)
ترجمہ: اے خدا سارے عالم برا عظم اور سارے ملکوں کے جاندار اور انسانی عادات ہیں ان کے تاثرات کے تابع اور تمام جاندار جو چاروں کانوں ۔ انڈوں ۔ جیر ۔ پسینہ اور خود رؤ ہیں عمل پیرا ہیں اور جن کو اے خدا تجھ سے رغبت و محبت ہے وہ بھی (5)
ਜੋ ਤੁਧੁ ਭਾਵਹਿ ਸੇਈ ਨਾਚਹਿ ਜਿਨ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦਿ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥ ਸੇ ਭਗਤ ਸੇ ਤਤੁ ਗਿਆਨੀ ਜਿਨ
ਕਉ ਹੁਕਮੁ ਮਨਾਏ ॥੬॥
جو تُدھُ بھاۄہِ سیئیِ ناچہِ جِن گُرمُکھِ سبدِ لِۄ لاۓ ॥
سے بھگت سے تتُ گِیانیِ جِن کءُ ہُکمُ مناۓ ॥੬॥
لفظی معنی:
بھاویہہ۔ چاہتا ہے ۔ گورمکھٓ سبد لو لائی ۔ مرشد کے وسیلے سے محبت کی کلام سے ۔ بھگت ۔ پریمی ۔ تت گیانی ۔ حقیقت کے جاننے والا (6)
ترجمہ:
اے خدا جو تیرے محبوب ہیں ۔ جس میں تو پیار کرتا ہے وہی خوشیاں مناتے ہیں ناچتے ہیں اور جو کلام مرشد سے مرشد کے ذریعے پیار کرتے ہیں وہی عابد و عاشق الہٰی اور حقیقی عالم اور حقیقت جاننے والے ہیں۔ جو تیری رضا میں راضی ہے (6)
ਏਹਾ ਭਗਤਿ ਸਚੇ ਸਿਉ ਲਿਵ ਲਾਗੈ ਬਿਨੁ ਸੇਵਾ ਭਗਤਿ ਨ ਹੋਈ ॥ ਜੀਵਤੁ ਮਰੈ ਤਾ
ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰੈ ਤਾ ਸਚੁ ਪਾਵੈ ਕੋਈ ॥੭॥
ایہا بھگتِ سچے سِءُ لِۄ لاگےَ بِنُ سیۄا بھگتِ ن ہوئیِ ॥
جیِۄتُ مرےَ تا سبدُ بیِچارےَ تا سچُ پاۄےَ کوئیِ ॥੭॥
لفظی معنی:
ابہا بھگت ۔ یہی ہے عبادت ۔ سچے سیو لو لاگے ۔ سچے صدیوی خدا سے پیار ہو۔ جیوت مرے ۔ دوران حیات طارق الدنیا ۔ مراد اس عالم میں زندگی گذارتے ہوئے برائیوں سے نجات پالینا ۔ سبد پندو نصائح مرشد کلام مرشد۔ سچ ۔ حقیقت۔ صدیوی ۔ پائیدار (7)
ترجمہ: الہٰی عابد و محبوب وہی ہیں جن کے سچے خدا سے محبت ہے بغیر خدمت محبوب نہیں ہو سکتا ۔ جب انسان دنیاوی کاروبار کرتا ہوا دنیاوی دولت سے طارق وہجاتا ہے تب سبق مرشد پر غور و خوص سے وہی انسان حقیقت اصلیت کو سمجھتا پات اہے کوئی ہی (7)
ਮਾਇਆ ਕੈ ਅਰਥਿ ਬਹੁਤੁ ਲੋਕ ਨਾਚੇ ਕੋ ਵਿਰਲਾ ਤਤੁ ਬੀਚਾਰੀ ॥
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਸੋਈ ਜਨੁ ਪਾਏ ਜਿਨ ਕਉ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੁਮਾਰੀ ॥੮॥
مائِیا کےَ ارتھِ بہُتُ لوک ناچے کو ۄِرلا تتُ بیِچاریِ ॥
گُر پرسادیِ سوئیِ جنُ پاۓ جِن کءُ ک٘رِپا تُماریِ ॥੮॥
لفظی معنی:
اک دم ۔ ایک سانس۔ برتھا۔ بیفائدہ ۔ مائیا کے ارتھ ۔ دنیاو ی دولت کے لئے ۔ تت ۔ اصلیت (8)
ترجمہ: دنیاوی دولت کمانے اور حاصل کرنے کے لئے بہت سے لوگ جدو جہد کرتے ہیں مگر کوئی ہی اصلیت سمجھتا ہے ۔ رحمت مرشد سے وہی پاتا ہے اے خدا جس پر تیری کرم و عنایت ہے (8)
ਇਕੁ ਦਮੁ ਸਾਚਾ ਵੀਸਰੈ ਸਾ ਵੇਲਾ ਬਿਰਥਾ ਜਾਇ
॥ ਸਾਹਿ ਸਾਹਿ ਸਦਾ ਸਮਾਲੀਐ ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਕਰੇ ਰਜਾਇ ॥੯॥
اِکُ دمُ ساچا ۄیِسرےَ سا ۄیلا بِرتھا جاءِ ॥
ساہِ ساہِ سدا سمالیِئےَ آپے بکھسے کرے رجاءِ ॥੯॥
لفظی معنی:
سمالئے ۔ یاد کیجئے ۔ رضائے ۔ آزاد مرضی (9)
ترجمہ: ایک لمحہ بھر کے لئے خدا بھول جانے سے وہ وقت بیمراد اور فضول گذر جاتا ہے ۔ ہر لمحہ ہر انسان خدا کو یاد رکھو یہ ہی الہٰی رضا و عنایت ہے (9)
ਸੇਈ ਨਾਚਹਿ ਜੋ ਤੁਧੁ ਭਾਵਹਿ ਜਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰੀ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸੇ ਸਹਜ ਸੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ਜਿਨ ਕਉ ਨਦਰਿ ਤੁਮਾਰੀ ॥੧੦॥੧॥੬॥
سیئیِ ناچہِ جو تُدھُ بھاۄہِ جِ گُرمُکھِ سبدُ ۄیِچاریِ ॥
کہُ نانک سے سہج سُکھُ پاۄہِ جِن کءُ ندرِ تُماریِ ॥੧੦॥੧॥੬॥
لفظی معنی:
تدھ بھاویہہ۔ جو تو چاہتا ہے ۔ تیری رضا ہے ۔ ندر ۔ نگاہ شفقت ۔ نظر عنایت ۔ سہج سکھ ۔ روحانی یا اخلاقی سکون کا آرام ۔
ترجمہ:
اے خدا جنہیں تو چاہتا ہے وہی تیری رضا میں چلتے ہیں۔ جو کلام و سبق مرشد کا خیال رکھتے ہیں۔ اے نانک۔ بتا دے وہی روحانی سکون پاتے ہیں جن پر اے خدا تیری نظر عنایت و شفقت ہے ۔
ਗੂਜਰੀ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੨ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਜੀਅਰਾ ਰਹਿ ਨ ਸਕੈ ਜਿਉ ਬਾਲਕੁ ਖੀਰ ਅਧਾਰੀ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਪ੍ਰਭੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਈਐ ਅਪੁਨੇ
ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਬਲਿਹਾਰੀ ॥੧॥
گوُجریِ مہلا ੪ گھرُ ੨
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ہرِ بِنُ جیِئرا رہِ ن سکےَ جِءُ بالکُ کھیِر ادھاریِ ॥
اگم اگوچر پ٘ربھُ گُرمُکھِ پائیِئےَ اپُنے ستِگُر کےَ بلِہاریِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جیئرا ۔ دل ۔ من ۔ جیو۔ جیسے ۔ بانک ۔ بچہ ۔ کھیر ۔ دودھ ۔ آدھاری ۔ آسرا۔ اگم ۔ انسانی عقل و ہو ش سے بلند تر ۔ اگوچر۔ عقل و ہوش سے بلند جو بیان نہ ہو سکے ۔ پربھ ۔ خدا ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ بلہاری ۔ صدقے ۔ قربان (1)
ترجمہ:
خدا کے بغیر یہ زندگی اور دل رہ نہیں سکتا ۔ جیسے دودھ کے بغیر بچہ نہیں رہ سکتا اے بھائی خدا جو انسانی رسائی سے باہر ہے جسے بیان کرنا نا ممکن ہے اور محال ہے سایہ مرشد میں رہنے سے ملتا ہے ۔ میں قربان ہوں اس مرشد پر(1)
ਮਨ ਰੇ ਹਰਿ ਕੀਰਤਿ ਤਰੁ ਤਾਰੀ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਜਲੁ ਪਾਈਐ ਜਿਨ ਕਉ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੁਮਾਰੀ ॥ ਰਹਾਉ ॥
من رے ہرِ کیِرتِ ترُ تاریِ ॥
گُرمُکھِ نامُ انّم٘رِت جلُ پائیِئےَ جِن کءُ ک٘رِپا تُماریِ ॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
من رے ۔ اے د ل ۔ ہر کیرت ۔ الہٰی حمدوثناہ۔ نام سچ و حقیقت۔ انمرت جل۔ آبحیات۔ زندگی روحانی واخلاقی بنانے وال پانی (1) رہاؤ۔
ترجمہ: اے دل ۔ الہٰی حمدوثناہ سے دنیاوی زندگی جو ایک سمند رکی مانند ہے عبور کیا جا سکتا ہے روحانی واخلاقی زندگی عنیات کرنے والا نام الہٰی جو سچ اور حقیقت ہے آبحیات یعنی روحانی زندگی دینے والا پانی ہے جو زیر سایہ مرشد رہنے سے ملتا ہے مگر ملتا انہیں ہے جن پر اے خدا تیری کرم وعنیات ہے (1) رہاؤ۔