Urdu Page 509

ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨ ਪਾਇਆ ਜਨਮੁ ਬਿਰਥਾ ਗਵਾਇਆ ਨਾਨਕ ਜਮੁ ਮਾਰਿ ਕਰੇ ਖੁਆਰ ॥੨॥
ہرِ نامُ ن پائِیا جنمُبِرتھاگۄائِیا نانک جمُمارِ کرے کھُیار॥੨॥

لفظی معنی:

سہسا۔ فکر و تشویش۔ آپے ۔ خودی ۔ سرد ھندے مار ۔ کاروبار کی ذمہ داری سر دردی ۔ دوبے بھائے ۔ دوسری محبت کی وجہ سے ۔ ستے ۔ غفلت میں۔ لا پرواہی کی وجہ سے ۔ نام نہ چیتیہہ۔ سچ اور حقیقت یاد نہیں ۔ آچار۔ اخلاق ۔ خوار۔ ذلیل ۔

ترجمہ:

وہ خدا کے نام کی برکت نہیں پاتے ، اور وہ اپنی زندگی برباد کرتے ہیں۔ اے نانک ، موت کا فرشتہ ان کو سزا دیتا ہے اور ان کی بے عزتی کرتا ہے۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਆਪਣਾ ਆਪੁ ਉਪਾਇਓਨੁ ਤਦਹੁ ਹੋਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ ਮਤਾ ਮਸੂਰਤਿ ਆਪਿ ਕਰੇ ਜੋ ਕਰੇ ਸੁ ਹੋਈ ॥

پئُڑیِ ॥

آپنھا آپُ اُپائِئونُ تدہُ ہورُ ن کوئیِ ॥

متا مسوُرتِ آپِ کرے جو کرے سُ ہوئیِ ॥

ترجمہ:

جب صرف واحد خدا تھا اس وقت دوسرا کوئی نہ تھا۔ صلاح مشورہ کرنے والا بھی وہی واحد تھا اور جو کچھ بھی کرتا تھا وہی ہوتا تھا۔

ਤਦਹੁ
ਆਕਾਸੁ ਨ ਪਾਤਾਲੁ ਹੈ ਨਾ ਤ੍ਰੈ ਲੋਈ ॥ ਤਦਹੁ ਆਪੇ ਆਪਿ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਹੈ ਨਾ ਓਪਤਿ ਹੋਈ ॥ ਜਿਉ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ
ਤਿਵੈ ਕਰੇ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥੧॥

تدہُ آکاسُ ن پاتالُ ہےَ نا ت٘رےَ لوئیِ ॥

تدہُ آپے آپِ نِرنّکارُ ہےَ نا اوپتِ ہوئیِ ॥

جِءُ تِسُ بھاۄےَ تِۄےَ کرے تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ ॥੧॥

لفظی معنی:

آپنا آپ ۔ خود واحد۔ تد ہو ۔ تب۔ منتامسورت۔ صلاح مشورہ ۔ آکاس۔ آسمان۔ پاتال۔ زیر زمین۔ شرے لوئی ۔ تینوں عالم ۔ نرنکار ۔ بلا وجود۔ نہ اوپت ہوئی ۔ جب کچھ بھی پیدا نہ ہوا تھا ۔ بھاوے ۔ جیسی رضا ۔ مرضی ۔ تو ے ۔ اس طرح ۔ تس ۔ اس کے ۔

ترجمہ:

نہ آسمان نہ تینوں عالم وجود میں تھے۔ تب واحد خدا تھا اور کوئی کچھ بھی پیدا نہ ہوا تھا۔ صرف بلا وجود خدا تھا جیسی الہٰی رضا تھی وہی کرتا تھا اس کے بغیر کچھ نہ تھا ۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸਾਹਿਬੁ ਮੇਰਾ ਸਦਾ ਹੈ ਦਿਸੈ ਸਬਦੁ ਕਮਾਇ ॥ ਓਹੁ
ਅਉਹਾਣੀ ਕਦੇ ਨਾਹਿ ਨਾ ਆਵੈ ਨਾ ਜਾਇ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

ساہِبُ میرا سدا ہےَ دِسےَ سبدُ کماءِ ॥

اوہُ ائُہانھیِ کدے ناہِ نا آۄےَ نا جاءِ ॥

ترجمہ:

خدا ہر جا اور صدیوی حاضر ناظر ہے مگر اس کی سمجھ اور دیدار کلام سے ہوتی ہے۔ وہ لافناہ ہے اور نہ اسے موت و پیدائش ہے۔

ਸਦਾ ਸਦਾ ਸੋ ਸੇਵੀਐ ਜੋ ਸਭ ਮਹਿ ਰਹੈ ਸਮਾਇ ॥ ਅਵਰੁ ਦੂਜਾ
ਕਿਉ ਸੇਵੀਐ ਜੰਮੈ ਤੈ ਮਰਿ ਜਾਇ ॥

سدا سدا سو سیۄیِئےَ جو سبھ مہِ رہےَ سماءِ ॥

اۄرُ دوُجا کِءُ سیۄیِئےَ جنّمےَ تےَ مرِ جاءِ ॥

ترجمہ:

وہ سب میں بستا ہے لہذا اس کو یاد رکھنا چاہیے۔ اس کے علاوہ کسی دوسرے سے پیار نہیں کرنا چاہیے جو پیدا ہوتا ہے اور پھر مٹ جاتا ہے۔

ਨਿਹਫਲੁ ਤਿਨ ਕਾ ਜੀਵਿਆ ਜਿ ਖਸਮੁ ਨ ਜਾਣਹਿ ਆਪਣਾ ਅਵਰੀ ਕਉ
ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਏਵ ਨ ਜਾਪਈ ਕਰਤਾ ਕੇਤੀ ਦੇਇ ਸਜਾਇ ॥੧॥

نِہپھلُ تِن کا جیِۄِیا جِ کھسمُ ن جانھہِ آپنھا اۄریِ کءُ چِتُ لاءِ ॥

نانک ایۄ ن جاپئیِ کرتا کیتیِدےءِسجاءِ॥੧॥

لفظی معنی:

صدا۔ صدیوی ۔ ہمیشہ ۔ سبد ۔ پندو واعظ ۔ کلام۔ دسے ۔ دیدار ۔ وصل۔ اوہانی ۔ مٹ جانے والا لافناہ ۔ نہ آوے نہ جائے ۔ نہ پیدار ہوتا ہے نہ فناہ ہوتا ہے ۔ اور ۔ دوسرا۔ دیگر۔ نہفل۔ بے ثمر۔ بیکار۔ بیفائدہ ۔ ادریکوچت لائے ۔ جو دوسروں سے محبت کرتا ہے ۔ ایو ۔ اس طرح۔ جاپئی ۔ معلوم ہونا ۔ پتہ چلنا۔ کیتی ۔ کتنی ۔ سزائے ۔ سزا۔

ترجمہ:

ان لوگون کی زندگی ہی بیکار اور بیفائدہ ہے جسے اپنے آقا اور مالک کی سمجھ نہیں اور دوسروں سے محبت کرتا ہے۔ اے نانک اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ خدا ایسےانسانوں کو کتنی سزا دیتا ہے ۔

ਮਃ ੩ ॥ ਸਚਾ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਸਭੋ
ਵਰਤੈ ਸਚੁ ॥ ਨਾਨਕ ਹੁਕਮੁ ਬੁਝਿ ਪਰਵਾਣੁ ਹੋਇ ਤਾ ਫਲੁ ਪਾਵੈ ਸਚੁ ॥ ਕਥਨੀ ਬਦਨੀ ਕਰਤਾ ਫਿਰੈ ਹੁਕਮੈ ਮੂਲਿ
ਨ ਬੁਝਈ ਅੰਧਾ ਕਚੁ ਨਿਕਚੁ ॥੨॥

مਃ੩॥

سچا نامُ دھِیائیِئےَ سبھو ۄرتےَ سچُ ॥

نانک ہُکمُ بُجھِ پرۄانھُ ہوءِ تا پھلُ پاۄےَ سچُ ॥

کتھنیِبدنیِ کرتا پھِرےَہُکمےَموُلِ ن بُجھئیِ انّدھا کچُ نِکچُ॥੨॥

لفظی معنی:

دھیایئے ۔ دھیان لگائیں۔ توجہ دیں۔ توجہ مرکوز کریں۔ سبھودرتے سچ ۔ ہر جگہ سچ اور حقیقت ہی کام آتی ہے ۔ پروان ۔ قبول۔ منظور۔ پھل۔ نتیجہ ۔ انجام۔ کھتنی بدنی ۔ صرف باتوں سے ۔ مول۔ بالکل۔ حکم۔ فرمان ۔رضا۔ کچنکچ ۔ فضول باتیں ۔

ترجمہ معہ تشریح:

صدیوی سچ اور حقیقت مراد خدا جو ہر جا بستا ہے اس کے نام کی ریاض کرنی چاہیے۔ جو انسان اے نانک الہٰی رضا و رغبت کو سمجھ جاتا ہے وہ الہٰی حضوری میں مقبول ہوجاتا ہے تب وہ سچا انجام اور نتیجے حاصل کرتا ہے ۔ جو فضول باتیں بناتا ہے اور فرمان الہٰی و رضا نہیں سمجھتا وہ عقل کا اندھا اور جاہل ہے اور باتونی ہے اور خادم خیالی ہے ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਸੰਜੋਗੁ ਵਿਜੋਗੁ ਉਪਾਇਓਨੁ ਸ੍ਰਿਸਟੀ ਕਾ ਮੂਲੁ ਰਚਾਇਆ ॥ ਹੁਕਮੀ
ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਸਾਜੀਅਨੁ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਇਆ ॥

پئُڑیِ ॥

سنّجوگُ ۄِجوگُ اُپائِئونُ س٘رِسٹیِ کا موُلُ رچائِیا ॥

ہُکمیِ س٘رِسٹِ ساجیِئنُ جوتیِ جوتِ مِلائِیا ॥

ترجمہ معہ تشریح:

خدا نے میلاپ اور جدائی پیدا کرکےعالم کی بنیاد رکھی اور اپنے فرمان سے عالم پیدا کرکے الہٰی نور کا مادیاتی نور سے میلاپ کیا۔

ਜੋਤੀ ਹੂੰ ਸਭੁ ਚਾਨਣਾ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸਬਦੁ ਸੁਣਾਇਆ ॥ ਬ੍ਰਹਮਾ
ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸੁ ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਸਿਰਿ ਧੰਧੈ ਲਾਇਆ ॥ ਮਾਇਆ ਕਾ ਮੂਲੁ ਰਚਾਇਓਨੁ ਤੁਰੀਆ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥੨॥

جوتیِ ہوُنّ سبھُ چاننھا ستِگُرِ سبدُ سُنھائِیا ॥

ب٘رہما بِسنُ مہیسُ ت٘رےَ گُنھ سِرِ دھنّدھےَ لائِیا ॥

مائِیا کا موُلُ رچائِئونُتُریِیاسُکھُ پائِیا ॥੨॥

لفظی معنی:

سنجوگ۔ وجوگ۔ ملاپ و جدائی ۔ اپائین ۔ پیدا کرکے ۔ سرشٹی ۔ عالم ۔ مول ۔ بنیاد۔ ساجئین ۔ بنائی۔ جوتی ۔ جوت ۔ نور سے نور ۔ ملائیا۔ ماپ کیا۔ جوتی ہوں سب چاننا۔ یہ ساری روشنی اسی نور سے ہے ۔ بچن ۔ کلام ۔ ترے گن ۔ تینوں اوساف۔ دھندے ۔ کام ۔ کاروبار۔ ثریا۔ زندگی کی چوتھی منزل جو پہلی تینوں اوصاف اور منزلوں سے بلند رتبہ ہے ۔

ترجمہ معہ تشریح:

سچے مرشد نےیہ کلام سنائیا کہ یہ عالم اسی نور سے منور او روشن ہے خدا نے برہما بشن مہیش پیدا کرکے انہیں تین اوصاف ، ترقی ، سچائی ، وقوت و لالچ میں اور ان اوصاف میں مصروف کر دیا ۔ اس طرح سے دنیاوی دولت کی بنیاد رکھی۔ لیکن صرف وہی لوگ ، جو دنیاوی دولت کے تین جذبات (سچائی ، وقوت و لالچ) سے بالاتر رہے ، اور چوتھی شعوری حالت (توریہ) میں رہتے ہیں ، انہوں نے سکون حاصل کیا۔ || 2 ||۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸੋ ਜਪੁ ਸੋ ਤਪੁ ਜਿ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਵੈ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਭਾਣੈ ਵਡਿਆਈ ਪਾਵੈ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪੁ ਛੋਡਿ
ਗੁਰ ਮਾਹਿ ਸਮਾਵੈ ॥੧॥

سلوکُ مਃ੩॥

سو جپُ سو تپُ جِ ستِگُر بھاۄےَ ॥

ستِگُر کےَ بھانھےَ ۄڈِیائیِ پاۄےَ ॥

نانک آپُچھوڈِ گُر ماہِسماۄےَ॥੧॥

لفظی معنی:

ستگر کے بھانے ۔ سچے مرشد کی رضا یا اس کی مرضی کے مطابق ۔ وڈیائی ۔ عظمت و شہرت ۔ آپ ۔ خودی پسندی ۔

ترجمہ معہ تشریح:

وہی سچی بندگی و ریاضت ہے جو مرشد کو پیاری لگتی ہے۔ اس کی رضا و رغبت سے ہی عظمت و حشمت حاصل ہوتا ہے۔ اے نانک خود پسندی چھوڑ کر ہی سچے مرشد کی مروت اور محبت ملتی ہے ۔

ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰ ਕੀ ਸਿਖ ਕੋ ਵਿਰਲਾ ਲੇਵੈ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਵਡਿਆਈ ਦੇਵੈ
॥੨॥

مਃ੩॥

گُر کیِ سِکھ کو ۄِرلا لیۄےَ ॥

نانک جِسُ آپِ ۄڈِیائیِدیۄےَ॥੨॥

ترجمہ معہ تشریح:

مرشد کی تعلیمات پر کوئی ہی کار بند اور طالب ہوتا ہے۔ یہ عظمت و حشمت و شہرت اے نانک اسے ملتی ہے جسے خدا خود عنایت کرتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਅਗਿਆਨੁ ਹੈ ਬਿਖਮੁ ਅਤਿ ਭਾਰੀ ॥ ਪਥਰ ਪਾਪ ਬਹੁ ਲਦਿਆ ਕਿਉ ਤਰੀਐ
ਤਾਰੀ ॥

پئُڑیِ ॥

مائِیا موہُ اگِیانُ ہےَ بِکھمُ اتِ بھاریِ ॥

پتھر پاپ بہُ لدِیا کِءُ تریِئےَ تاریِ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

دنیاوی دولت کی محبت ایک نہایت سخت دشواری اور جہالت ہے۔ اگر گناہوں اور بدیوں (کے ) کا بوجھ لادا ہوا ہو جو پتھر کی مانند بھار ہوتاہے تو زندگی کےسمندر کو کیسے عبور کیا جا سکتا ہے ۔

ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤੀ ਰਤਿਆ ਹਰਿ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰੀ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲਾ ਹਉਮੈ ਛਡਿ ਵਿਕਾਰੀ ॥
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਿਸਤਾਰੀ ॥੩॥

اندِنُ بھگتیِ رتِیا ہرِ پارِ اُتاریِ ॥

گُر سبدیِ منُ نِرملا ہئُمےَ چھڈِ ۄِکاریِ ॥

ہرِ ہرِ نامُ دھِیائیِئےَ ہرِ ہرِنِستاریِ॥੩॥

لفظی معنی:

اگیان ۔ لا علمی ۔ جہالت۔ وکھم ۔ سخت۔ دشوار۔ پتھر پاپ ۔ گناہ جو پتھر کی مانند سخت اور بھاری ہے ۔ کیوں ترئے تاری ۔ زندگی کےس مندر سے کیسے پار ہوں۔ عبور حاصل ہو ۔ کامیابی ملے ۔ اندن ہر روز۔ رتیا۔ محو ومجذوب ہوکر۔ گر سبدی۔ کلام مرشد سے ۔ نرملا۔ پاک ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ وکاری ۔ بد فعل۔ نستاری ۔ کامیابی عنایت کرتا ہے ۔

ترجمہ معہ تشریح:

خدا انہیں اس سے پار کراتا ہے جو روز و شب اس کے پریم پیار میں محو رہتے ہیں جو اپنے دل سے خودی مٹا کر سچے مرشد کے کلام سے بدیوں بد فعل چھوڑ کر اپنے کردار اور اپنے آپ کو پاک بنا لتیے ہیں۔ الہٰی نام کی یاد سے خدا کامیابی عنایت کرتا ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ॥ ਕਬੀਰ ਮੁਕਤਿ ਦੁਆਰਾ ਸੰਕੁੜਾ ਰਾਈ
ਦਸਵੈ ਭਾਇ ॥ ਮਨੁ ਤਉ ਮੈਗਲੁ ਹੋਇ ਰਹਾ ਨਿਕਸਿਆ ਕਿਉ ਕਰਿ ਜਾਇ ॥

سلوکُ ॥

کبیِر مُکتِ دُیارا سنّکُڑا رائیِ دسۄےَ بھاءِ ॥

منُ تءُ میَگلُ ہوءِ رہا نِکسِیا کِءُ کرِ جاءِ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

اے کبیر برائیوں سے راہ نجات نہایت سکڑا ہوا ہے جو رائی کے دانے کے دسویں حصے کے برابر ہے مگر دل مست ہاتھی کی مانند ہو رہا ہے لہذا اس سے کیسے پار ہوگا ۔

ਐਸਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਜੇ ਮਿਲੈ ਤੁਠਾ
ਕਰੇ ਪਸਾਉ ॥ ਮੁਕਤਿ ਦੁਆਰਾ ਮੋਕਲਾ ਸਹਜੇ ਆਵਉ ਜਾਉ ॥੧॥

ایَسا ستِگُرُ جے مِلےَ تُٹھا کرے پساءُ ॥

مُکتِ دُیارا موکلا سہجےآۄءُجاءُ॥੧॥

لفظی معنی:

مکت دوآر ۔ راہ نجات۔ نجات کا در ۔ سنکڑا۔ تنگ ۔ سکڑا ہوا۔ رائی دسوے بھائے ۔ رائی کے دسویں حصے کے برابر۔ میگل۔ ست ہاتھی ۔ نکسیا ۔ نکلا۔ ستگر ۔س چا مرشد۔ تٹھا ۔ خوش ہوکر ۔ پساؤ۔ کرم وعنایت ۔ رحمت۔ موکالا۔ کھلا۔ سہجے ۔ آسانی سے ۔

ترجمہ معہ تشریح:

ایسا سچا مرشد ملے جو خوش ہوکر رحمت فرما ئے تو راہ نجات آسان اور کھلا با کشادہ ہوجاتا ہے جس سے آمدو رفت آسان ہوجاتا ہے ۔

ਮਃ ੩ ॥ ਨਾਨਕ ਮੁਕਤਿ ਦੁਆਰਾ ਅਤਿ
ਨੀਕਾ ਨਾਨ੍ਹ੍ਹਾ ਹੋਇ ਸੁ ਜਾਇ ॥ ਹਉਮੈ ਮਨੁ ਅਸਥੂਲੁ ਹੈ ਕਿਉ ਕਰਿ ਵਿਚੁ ਦੇ ਜਾਇ ॥

مਃ੩॥

نانک مُکتِ دُیارا اتِ نیِکا نان٘ہ٘ہا ہوءِ سُ جاءِ ॥

ہئُمےَ منُ استھوُلُ ہےَ کِءُ کرِ ۄِچُ دے جاءِ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

راہ نجات نہایت تنگ ہے اس راستے سے وہی گذر سکتا ہے جو اپنے آپ کو ننھا یا چھوٹا بنالے مراد یہ زندگی آسانی سے پر سکون تبھی گذر سکتی ہے جب اپنے آپ کو بے وقار اور غریب اور چھوٹا خیال کرے خودی اور تکبر سے دل توانا اور موٹا ہوجاتا ہے ۔ اس لیئے زندگی کے تنگ و دشوار راستے سے کیسےگذر سکتا ہے ۔

ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲਿਐ ਹਉਮੈ
ਗਈ ਜੋਤਿ ਰਹੀ ਸਭ ਆਇ ॥

ستِگُر مِلِئےَ ہئُمےَ گئیِ جوتِ رہیِ سبھ آءِ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

سچے مرشد کے میلاپ سے خودی مٹتی ہے اور دل روشن ہوجاتا ہے اور دل دنیاوی محبت کی غلامی سے نجات پا لیتا ہے ۔

error: Content is protected !!