Urdu Page 512

ਹਰਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ਮਨਿ ਵਸੈ ਹਉਮੈ ਜਾਇ ਗੁਮਾਨੁ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਪਾਈਐ ਤਾ
ਅਨਦਿਨੁ ਲਾਗੈ ਧਿਆਨੁ ॥੨॥

ہرِ سُکھداتا منِ ۄسےَ ہئُمےَ جاءِ گُمانُ ॥

نانک ندریِ پائیِئےَ تا اندِنُ لاگےَدھِیانُ॥੨॥

لفظی معنی:

گنی ندھان ۔ اوصاف کا خزانہ ۔ ہونمے جائے ۔ گمان ۔ خودی مٹتی ۔ تکبر ختم ہوتا ہے ۔ ندری ۔ نظر عنایت و شفقت ہے ۔ اندن ۔ ہر روز۔ دھیان ۔ تو جو۔

ترجمہ معہ تشریح:

آرام وآسائش دینے الا سخی داتار خدا دل میں بسے گا اور خودی اور تکبر مٹ جائیگا ۔

اے نانک۔ الہٰی نظر عنایت و شفقت سے ہر وقت اس کی یاد بنی رہتی ہے ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸਭੁ ਸਚੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਵਿਤਾ ॥ ਅੰਦਰਹੁ ਕਪਟੁ ਵਿਕਾਰੁ
ਗਇਆ ਮਨੁ ਸਹਜੇ ਜਿਤਾ ॥

پئُڑیِ ॥

ستُ سنّتوکھُ سبھُ سچُ ہےَ گُرمُکھِ پۄِتا ॥

انّدرہُ کپٹُ ۄِکارُ گئِیا منُ سہجے جِتا ॥

ترجمہ معہ تشریح:

پاکیزگی مرشد کی وساطت سے ملتی ہے مرید مرشد پاکیزہ زندگی والا ہو جاتا ہے وہ سچا اور صابر بن جاتا ہے۔ دل سے بدیاں برائیاں بد کرداریاں اور بحث اور جگھڑے ختم ہوجاتے ہیں۔ اور آسانی سے من پر فتح حاصل ہوجاتی ہے ۔

ਤਹ ਜੋਤਿ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ਅਨੰਦ ਰਸੁ ਅਗਿਆਨੁ ਗਵਿਤਾ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਰਵੈ
ਗੁਣ ਪਰਗਟੁ ਕਿਤਾ ॥ ਸਭਨਾ ਦਾਤਾ ਏਕੁ ਹੈ ਇਕੋ ਹਰਿ ਮਿਤਾ ॥੯॥

تہ جوتِ پ٘رگاسُ اننّد رسُ اگِیانُ گۄِتا ॥

اندِنُ ہرِ کے گُنھ رۄےَ گُنھ پرگٹُ کِتا ॥

سبھنا داتا ایکُہےَاِکو ہرِ مِتا॥੯॥

لفظی معنی:

ست ۔س چ ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ سب ۔ سارے ۔ سچ ۔ صدیوی ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ پوتا ۔ پاک ۔ پاک از آلائش ۔ کپٹ۔ جھگڑا۔ بحث۔ وکار۔ بد کردار ۔ سہجے ۔ اسانی سے ۔ جتا۔ فتح پائی ۔ جوت۔ نور ۔ تیہہ۔ وہاں۔ پر گاس۔ روشنی ۔ انندرس ۔ روحانی سکون کا لطف ۔ اگیان ۔ لا علمی ۔ جہات۔ پر گٹ۔ ظاہر۔ میتا ۔ دوست ۔

ترجمہ معہ تشریح:

ایسے حالات میں الہٰی نور سے ذہن روشن ہوجاتا ہے ۔ لا علمی اور جہالت ختم ہوجاتی ہے ۔ اور روحانی سکون کا لطف آنے لگتا ہے ۔ انسان ہر وقت الہٰی حمد سرائی کرتا ہے اور اس کے ذہن میں اوصاف نمودار ہونے لگتے ہیں اسے یقین ہوجاتا ہے کہ سب کو دینے والا سب کا دوست واحد خدا ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਬ੍ਰਹਮੁ ਬਿੰਦੇ ਸੋ ਬ੍ਰਾਹਮਣੁ
ਕਹੀਐ ਜਿ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਪੁਛੈ ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਕਮਾਵੈ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਤਿਸੁ ਜਾਏ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

ب٘رہمُ بِنّدے سو ب٘راہمنھُ کہیِئےَ جِ اندِنُ ہرِ لِۄ لاۓ ॥

ستِگُر پُچھےَ سچُ سنّجمُ کماۄےَ ہئُمےَ روگُ تِسُ جاۓ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

خدا شناس کو برہمن کہو جو ہر وقت خدا سے محبت کرتا ہے۔ سچے مرشد کےفرمان و سبق پر عمل کرتا ہے سچائی اور سچی شرح ومریادا کا پابند رہتا ہے اس کی خودی مٹ جاتی ہے ۔

ਹਰਿ ਗੁਣ
ਗਾਵੈ ਗੁਣ ਸੰਗ੍ਰਹੈ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਇਸੁ ਜੁਗ ਮਹਿ ਕੋ ਵਿਰਲਾ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਜਿ ਹਉਮੈ ਮੇਟਿ ਸਮਾਏ ॥
ਨਾਨਕ ਤਿਸ ਨੋ ਮਿਲਿਆ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ਜਿ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ॥੧॥

ہرِ گُنھ گاۄےَ گُنھ سنّگ٘رہےَ جوتیِ جوتِ مِلاۓ ॥

اِسُ جُگ مہِ کو ۄِرلا ب٘رہم گِیانیِ جِ ہئُمےَ میٹِ سماۓ ॥

نانک تِس نو مِلِیا سدا سُکھُ پائیِئےَ جِ اندِنُ ہرِ نامُ دھِیاۓ॥੧॥

لفظی معنی:

برہم بندے ۔ جسے خدا کی پہچان ہے ۔ سو برہمن کیئے ۔ اسے برہمن کہو ۔ اندن ۔ ہر روز۔ و ۔ محبت۔ سچ سنجم۔ کماوے ۔ جو سچائی اور ضبط کا پابند ہو۔ ہونمے روگ۔ خودی کی بیماری ۔ گن ستگر ہے ۔ اوصاف اکھٹے کرے ۔ جوتی جوت ملائے ۔ روح کو خدا سے ملائے ۔ درلا ۔ شاذو نادر ۔کوئی ہی ۔ برہم گیانی ۔ خدا شناش ۔

ترجمہ معہ تشریح:

وہ الہٰی حمدوثناہ کرتا ہے اور اوصاف کماتا اور اکھٹے کرتا ہے اور الہٰی نور میں اپنا نور مجذوب رکھتا ہے۔ اس زمانے میں خدا شناس کوئی انسان ہی ہے جو خودی مٹا کر خدا میں محو ومجذوب رہے ۔ اے نانک ۔ جو روز و شب الہٰی نام میں دھیان لگاتا ہے وہ ہمیشہ آرام وآسائش پاتاہے ۔

ਮਃ ੩ ॥ ਅੰਤਰਿ ਕਪਟੁ
ਮਨਮੁਖ ਅਗਿਆਨੀ ਰਸਨਾ ਝੂਠੁ ਬੋਲਾਇ ॥ ਕਪਟਿ ਕੀਤੈ ਹਰਿ ਪੁਰਖੁ ਨ ਭੀਜੈ ਨਿਤ ਵੇਖੈ ਸੁਣੈ ਸੁਭਾਇ ॥

مਃ੩॥

انّترِ کپٹُ منمُکھ اگِیانیِ رسنا جھوُٹھُ بولاءِ ॥

کپٹِ کیِتےَ ہرِ پُرکھُ ن بھیِجےَ نِت ۄیکھےَ سُنھےَ سُبھاءِ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

مرید من کے دل میں دہوکا اور فریب ہے لا علم اور جاہل ہے زبان سے جھوٹ بولتا ہے۔ دہوکا اور فریب سے خدا خوش نہیں ہوتا۔خدا ہر وقت دیکھتا ہے اور سنتا ہے۔

ਦੂਜੈ
ਭਾਇ ਜਾਇ ਜਗੁ ਪਰਬੋਧੈ ਬਿਖੁ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਸੁਆਇ ॥ ਇਤੁ ਕਮਾਣੈ ਸਦਾ ਦੁਖੁ ਪਾਵੈ ਜੰਮੈ ਮਰੈ ਫਿਰਿ ਆਵੈ
ਜਾਇ ॥

دوُجےَ بھاءِ جاءِ جگُ پربودھےَ بِکھُ مائِیا موہ سُیاءِ ॥

اِتُ کمانھےَ سدا دُکھُ پاۄےَ جنّمےَ مرےَ پھِرِ آۄےَ جاءِ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

دوئی دوئش میں دنیاوی دولت کی محبت لوگوں کو واعظ کرتا ہے ایسی کار کر نے سے ہمیشہ عذاب پاتا ہے ۔ اور تناسخ میں پڑا رہتا ہے ۔

ਸਹਸਾ ਮੂਲਿ ਨ ਚੁਕਈ ਵਿਚਿ ਵਿਸਟਾ ਪਚੈ ਪਚਾਇ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਮੇਰਾ ਸੁਆਮੀ ਤਿਸੁ ਗੁਰ ਕੀ
ਸਿਖ ਸੁਣਾਇ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵੈ ਹਰਿ ਨਾਮੋ ਗਾਵੈ ਹਰਿ ਨਾਮੋ ਅੰਤਿ ਛਡਾਇ ॥੨॥

سہسا موُلِ ن چُکئیِ ۄِچِ ۄِسٹا پچےَ پچاءِ ॥

جِس نو ک٘رِپا کرے میرا سُیامیِ تِسُ گُر کیِ سِکھ سُنھاءِ ॥

ہرِ نامُ دھِیاۄےَ ہرِ نامو گاۄےَ ہرِ نامو انّتِ چھڈاءِ॥੨॥

لفظی معنی:

کپٹ۔ دہوکا ۔ فریب۔ اگیانی ۔ لا علم ۔ رسنا۔ زبان۔ بھیجے ۔ خوش۔ سبھائے ۔ قدرتا ۔ دوبے بھائے ۔ دوسروں کی محبت میں۔ جگ پر پودے ۔ عالم کو بیدار کرتا ہے ۔ سہسا ۔ فکر ۔ تشویش۔ وہم وگمان۔ دکھ مائیا موہ سوائے ۔ زہریلی ۔ زہر آلودہ دنیاوی دولت کی محبت مینملوچ۔ ات کمانے ۔ ایسا کام کرنے سے ۔ دکھ پاوئے ۔ عذاب پاتا ہے ۔ وشٹا پچے پچائے ۔ گندگی میں ذلیل و خوار ہوتا ہے ۔ کرپا۔ کرم وعنایت ۔ گر کی سکھ ۔ واعظ مرشد۔ ہر ناموانتچھڈائے ۔ آخر کار الہٰی نام سچ و حقیقت سے نجات ملتی ہے ۔

ترجمہ معہ تشریح:

اس طرح سے فکر او ر وہم وگمان بالکل ختم نہیں ہوتا اور گندگی اور ذلالت میں ذلیل وخوار ہوتا ہے ۔ جس پر میرا خدا کرم وعنیات کرتا ہے اسے واعظ یا سبق مرشد سنتاہے۔ وہ خدا کو یاد کرتاہے اس کی ستائش کرتا ہے حمدوثناہ کرتا ہے اور آخر الہٰی نام ہی نجات دہندہ ہے ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਜਿਨਾ ਹੁਕਮੁ
ਮਨਾਇਓਨੁ ਤੇ ਪੂਰੇ ਸੰਸਾਰਿ ॥ ਸਾਹਿਬੁ ਸੇਵਨ੍ਹ੍ਹਿ ਆਪਣਾ ਪੂਰੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਿ ॥

پئُڑیِ ॥

جِنا ہُکمُ منائِئونُ تے پوُرے سنّسارِ ॥

ساہِبُ سیۄن٘ہ٘ہِ آپنھا پوُرےَ سبدِ ۄیِچارِ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

وہ انسان کامل انسان ہیں جو الہٰی رضا و فرمان میں رہتے ہیں۔ وہ کلام کو سمجھ کر اپنے آقا کی عبادت کرتے ہیں۔

ਹਰਿ ਕੀ ਸੇਵਾ ਚਾਕਰੀ ਸਚੈ
ਸਬਦਿ ਪਿਆਰਿ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਮਹਲੁ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਪਾਇਆ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਮਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਿਲਿ ਰਹੇ
ਜਪਿ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥੧੦॥

ہرِ کیِ سیۄا چاکریِ سچےَ سبدِ پِیارِ ॥

ہرِ کا مہلُ تِن٘ہ٘ہیِ پائِیا جِن٘ہ٘ہ ہئُمےَ ۄِچہُ مارِ ॥

نانک گُرمُکھِ مِلِ رہے جپِ ہرِ نامااُردھارِ॥੧੦॥

لفظی معنی:

جنہاں حکم مناون ۔ جنہوں نے فرمانبرداری کی ہے ۔ پورے ۔ کامل۔ مکمل۔ پورے سبد وچار۔ کامل کلام کو سوچ کر ۔ ہر کی سیوا۔ الہٰی خدمت۔ چاکری ۔ خدمتگاری ۔ سچے سبد۔ سچے کلام۔ گور مکھ ۔ مریدان مرشد۔ ہر ناما۔ اردھار ۔ الہٰی نام سچ و حقیقت دل میں بسا کر ۔

ترجمہ معہ تشریح:

خدا کی عبادت و بندگی کرتے ہیں اور سچے کلام سے محبت ہے ۔ جنہون نے اپنے دل سے خودی مٹائی انہیں الہٰی حضوری اور محل ملا۔ اے نانک ۔ مریدان مرشد الہٰی نام دل میں بسا کر الہٰی رابطہ و شراکت پاتے ہیں۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਧਿਆਨ ਸਹਜ ਧੁਨਿ ਉਪਜੈ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਚਿਤੁ
ਲਾਇਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਨਦਿਨੁ ਰਹੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

گُرمُکھِ دھِیان سہج دھُنِ اُپجےَ سچِ نامِ چِتُ لائِیا ॥

گُرمُکھِ اندِنُ رہےَ رنّگِ راتا ہرِ کا نامُ منِ بھائِیا ॥

ترجمہ معہ تشریح:

مریدان مرشد کی توجہ روحانی سکون میں رہتی ہے اور ان کے دل میں روحانی سکون کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ ان کے دل میں سچے نام سے دلچسپی ہوجاتی ہے۔ مرید مرشد کے دل کو الہٰی نام سےمحبت ہوجاتی ہے اور ہر رو ز الہٰی پریم میں محو و مجذوب رہتا ہے ۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਵੇਖਹਿ
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਬੋਲਹਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਸਹਜਿ ਰੰਗੁ ਲਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੁ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਵੈ ਤਿਮਰ
ਅਗਿਆਨੁ ਅਧੇਰੁ ਚੁਕਾਇਆ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਧੁਰਿ ਪੂਰਾ ਤਿਨਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥੧॥

گُرمُکھِ ہرِ ۄیکھہِ گُرمُکھِ ہرِ بولہِ گُرمُکھِ ہرِ سہجِ رنّگُ لائِیا ॥

نانک گُرمُکھِ گِیانُ پراپتِ ہوۄےَ تِمر اگِیانُ ادھیرُ چُکائِیا ॥

جِس نو کرمُہوۄےَدھُرِپوُراتِنِگُرمُکھِ ہرِ نامُ دھِیائِیا॥੧॥

لفظی معنی:

گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ دھیان ۔ توجہ ۔ سہج دھن اپجے ۔ روح میں وتوجہ لگانے کی لہر۔ امنگ۔ پیدا ہوتی ہے ۔ سچ نام چت لائیا۔ سچ حقیقت و اصلیت میں دل لگاتا ہے ۔ ۔ رنگ راتا۔ الہٰی عشق و پریم میں محو و مجذوب ۔ ہر کا نام من بھائیا ۔ اسے الہٰی نام سچ و حقیقت و اصلیت اچھی لگتی ہے اسےد لس ے ۔ ہر دیکھہہ ۔ الہٰی دیدار گورمکھ سہج ہر رنگ لائیا۔ مریدان مرشد کا قدرتی خدا سے پیار ہوجاتا ہے ۔ تمر اگیان ادھر ۔ جہالت اور لا علمی کا اندھیرا ۔ چکائیا۔ مٹائیا۔ کرم ۔ بخشش۔ تن ۔ اسے ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ دھیائیا ۔ توجہ کی ۔

ترجمہ معہ تشریح:

مریدان مرشد الہٰی دیدار پاتے ہیں خدا کی حمدوثناہ کرتے ہیں مریدان مرشد قدرتی طور پر خدا سے پریم پیار کرتے ہیں۔ اے نانک مریدان مرشد سے روحانی علم ملتا ہے جس سے روحانی لا علمی اور جہالت کا اندھیرا ختم ہوجاتا ہے۔ جس مرید مرشد پر خدا کی بخشش و عنایت ہوتی ہے وہی خدا کو یاد کرتا ہے ۔

ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਜਿਨਾ ਨ ਸੇਵਿਓ ਸਬਦਿ ਨ ਲਗੋ ਪਿਆਰੁ ॥ ਸਹਜੇ ਨਾਮੁ ਨ ਧਿਆਇਆ ਕਿਤੁ ਆਇਆ
ਸੰਸਾਰਿ ॥

مਃ੩॥

ستِگُرُ جِنا ن سیۄِئو سبدِ ن لگو پِیارُ ॥

سہجے نامُ ن دھِیائِیا کِتُ آئِیا سنّسارِ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

جنہوں نے مرشد کی تعلیمات پر عمل نہ کیا اور نہ مرشد کے کلام سے محبت۔ نہ پر سکون ہوکر خدا کے نام میں توجہ کی۔ وہ اس دنیا میں کس لیئے آئے ۔

ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਜੂਨੀ ਪਾਈਐ ਵਿਸਟਾ ਸਦਾ ਖੁਆਰੁ ॥ ਕੂੜੈ ਲਾਲਚਿ ਲਗਿਆ ਨਾ ਉਰਵਾਰੁ ਨ ਪਾਰੁ ॥

پھِرِ پھِرِ جوُنیِ پائیِئےَ ۄِسٹا سدا کھُیارُ ॥

کوُڑےَ لالچِ لگِیا نا اُرۄارُ ن پارُ ॥

ترجمہ معہ تشریح:

تناسخ میں پڑے رہے اور ناپاکیزگی میں ذلیل و خوار ہوئے ۔ جھوٹے لالچ میں کنارہ نہ ملا مراد ہر دو عالم میں ٹھکانہ نہ ملا۔

error: Content is protected !!