Urdu Page 516

ਨਾਨਕ ਵਾਹੁ ਵਾਹੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਈਐ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਲਏਇ ॥੧॥

نانک ۄاہُ ۄاہُ گُرمُکھِ پائیِئےَ اندِنُ نامُ لئیءِ ॥੧॥

لفظی معنی:

نرنکار ۔ خدا۔ اگم۔ انسانی رسائی سے بعد۔ اتھاہ ۔ جس کا اندازہ نہ ہو سکے ۔ واہو واہو سچا سوئے ۔ الہٰی حمدوثناہ ہی وہی سچ ہے ۔ بے پرواہ ۔ بے محتاج ۔ جو کسی کا دست نگر نہ ہو۔ واہو واہو انمرت نام ہے ۔ الہٰی نام ہی آبحیات یعنی صدیوی زندگی عنایت کرنے والا سچ حقیقت الہٰی نام ۔ کرمی ۔ بخشش ۔ رحمت۔ دیا مہربانی۔ اندن ۔ ہر روز ۔ ہمیشہ ۔

ترجمہ:

اے نانک۔ الہٰی حمدوثناہ مرید مرشد ہوکر حاصل ہوتی ہے ۔ وہ ہر وقت الہٰی نام کی ریاض کرتا ہے ۔

ਮਃ ੩
॥ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਸਾਤਿ ਨ ਆਵਈ ਦੂਜੀ ਨਾਹੀ ਜਾਇ ॥ ਜੇ ਬਹੁਤੇਰਾ ਲੋਚੀਐ ਵਿਣੁ ਕਰਮੈ ਨ ਪਾਇਆ
ਜਾਇ ॥

مਃ੩॥

بِنُ ستِگُر سیۄے ساتِ ن آۄئیِ دوُجیِ ناہیِ جاءِ ॥

جے بہُتیرا لوچیِئےَ ۄِنھُ کرمےَ ن پائِیا جاءِ ॥

ترجمہ:

سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کے بغیر سکون حاصل نہیں ہوتا اور مرشد کے علاوہ کوئی دوسرا ٹھکانہ نہیں۔ خواہ کوئی کتنی خواہش کیوں نہ کرے مگر بغیر الہٰی رحمت کے الہٰی وصل حاصل نہیں ہوتا۔

ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਅੰਤਰਿ ਲੋਭ ਵਿਕਾਰੁ ਹੈ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਇ ॥ ਜੰਮਣੁ ਮਰਣੁ ਨ ਚੁਕਈ ਹਉਮੈ ਵਿਚਿ ਦੁਖੁ ਪਾਇ ॥

جِن٘ہ٘ہا انّترِ لوبھ ۄِکارُ ہےَ دوُجےَ بھاءِ کھُیاءِ ॥

جنّمنھُ مرنھُ ن چُکئیِ ہئُمےَ ۄِچِ دُکھُ پاءِ ॥

ترجمہ:

جن کے دل میں لالچ اور برائیاں ہیں اور دنیاوی دولت کی محبت میں بھٹک رہے ہیں انکا تناسخ ختم نہیں ہوتا وہ خودی میں محسور عذاب پاتے ہیں۔

ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਸਤਿਗੁਰ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ਸੁ ਖਾਲੀ ਕੋਈ ਨਾਹਿ ॥ ਤਿਨ ਜਮ ਕੀ ਤਲਬ ਨ ਹੋਵਈ ਨਾ ਓਇ ਦੁਖ
ਸਹਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਉਬਰੇ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਮਾਹਿ ॥੨॥

جِن٘ہ٘ہا ستِگُر سِءُ چِتُ لائِیا سُ کھالیِ کوئیِ ناہِ ॥

تِن جم کیِ تلب ن ہوۄئیِ نا اوءِ دُکھ سہاہِ ॥

نانک گُرمُکھِ اُبرے سچےَ سبدِ سماہِ ॥੨॥

لفظی معنی:

رامت ۔ شانتی ۔ سکون ۔ جائے ۔ جگہ ۔ لوچیئے ۔ خواہش۔ تمنا۔ کرمے ۔ بخشش۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ وکار۔ بدکردار ۔ برائی ۔ دوبے بھائے ۔ دوسروں سے محبت۔ کھوائے ۔ ذلیل وخوار ہیں۔ چکئی ۔ ختم نہیں ہوتا۔ ہونمے ۔ خودی ۔ دکھ پائے ۔ عذاب برداشت کرتا ہے ۔ چت لائیا۔ پیار کیا۔ خالی ۔ کمی ۔ تن۔ انکو ۔ نکب۔ طلب۔ طلبی ۔ ابھرے ۔ بچے ۔ سچے سبد سماہے ۔ سچے کلام میں دھیان دے کر ۔

ترجمہ:

جنہون نے سچے مرشد سے دلی پیار کیا انہیں کسی چیز کی کوئی کمی واقع نہیں ہوتی۔ ان کو فرشتہ موت کی طلبی ختم ہوگئی اور نہ ہی وہ عذاب پاتے ہیں ۔ اے نانک مرید مرشد عذابوں سے نجات پاتے ہیں اور سچے کلام میں محو ومجذوب رہتے ہیں۔

ਪਉੜੀ ॥ ਢਾਢੀ ਤਿਸ ਨੋ ਆਖੀਐ ਜਿ ਖਸਮੈ ਧਰੇ
ਪਿਆਰੁ ॥ ਦਰਿ ਖੜਾ ਸੇਵਾ ਕਰੇ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵੀਚਾਰੁ ॥

پئُڑیِ ॥

ڈھاڈھیِ تِس نو آکھیِئےَ جِ کھسمےَ دھرے پِیارُ ॥

درِ کھڑا سیۄا کرے گُر سبدیِ ۄیِچارُ ॥

ترجمہ:

جس کا اپنے آقا سے پیار ہے وہی ڈھاڈی (چھوٹی ڈھولک پر گانے والا ) کہلا سکتا ہے ۔ جو در پر کھڑا مراد الہٰی حضوری میں کلام مرشد کی کسوٹی سے بخدمت اس کے اوصاف کی خیال آرائی کرتا اور سوچتا ہے۔

ਢਾਢੀ ਦਰੁ ਘਰੁ ਪਾਇਸੀ ਸਚੁ ਰਖੈ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥ ਢਾਢੀ
ਕਾ ਮਹਲੁ ਅਗਲਾ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਇ ਪਿਆਰਿ ॥ ਢਾਢੀ ਕੀ ਸੇਵਾ ਚਾਕਰੀ ਹਰਿ ਜਪਿ ਹਰਿ ਨਿਸਤਾਰਿ ॥੧੮॥

ڈھاڈھیِ درُ گھرُ پائِسیِ سچُ رکھےَ اُر دھارِ ॥

ڈھاڈھیِ کا مہلُ اگلا ہرِ کےَ ناءِ پِیارِ ॥

ڈھاڈھیِ کیِ سیۄا چاکریِ ہرِ جپِ ہرِ نِستارِ ॥੧੮॥

لفظی معنی:

ڈھاڈی ۔ ڈھڈیا چھوٹی ڈھولک پر گانے والا۔ خصمے ۔ آقا کو ۔ دھرے پیار۔ پیار کرے ۔ الفت سے پیش آئے ۔ در ۔ دروازے پر ۔ سیوا۔ خدمت۔ گر سبدی۔ کلام مرشد۔ وچار۔ سوچے ۔ سچ رکھے اردھار۔ حقیقت دلمیں بسائے ۔ وچار ۔ سوچ کر ۔ در گھر ۔ٹھکانہ ۔ سچ رکھے اردھار ۔ حقیقت دل میں بسا کر ۔ محل اگلا ۔ ٹھکانہ ۔ رتبہ۔ چاکری ۔ خدمتگار ۔ نستہ ۔ بچاتا ہے ۔ کامیاب بناتا ہے ۔

ترجمہ:

جب خدا کو دل میں بساتا ہے ۔ اسے الہٰی در پر ٹھکانہ ملتا ہے الہٰی نام کی محبت سے اسے بلند عظمت و روحانی رتبہ حاصل ہوتاہے ۔ ڈھاڈی کی یہی خدمتگاری اور خدمت ہے کہ وہ الہٰی ریاض و بندگی سے کامیاب زندگی گذار تا ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਗੂਜਰੀ ਜਾਤਿ ਗਵਾਰਿ ਜਾ ਸਹੁ ਪਾਏ ਆਪਣਾ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਿ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਜਪੁ
ਜਾਪਣਾ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

گوُجریِ جاتِ گۄارِ جا سہُ پاۓ آپنھا ॥

گُر کےَ سبدِ ۄیِچارِ اندِنُ ہرِ جپُ جاپنھا ॥

ترجمہ:

جیسے ایک کمینی ذات والی عورت خاندانی عورت بن جاتی ہے جب وہ اپنا خاوند پا لیتی ہے ویسی ہی وہ انسان جو کلام مرشد کو سمجھ کر ہر روز الہٰی ریاض کرتا ہے ۔

ਜਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤਿਸੁ ਭਉ ਪਵੈ ਸਾ ਕੁਲਵੰਤੀ ਨਾਰਿ ॥ ਸਾ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣੈ ਕੰਤ ਕਾ ਜਿਸ ਨੋ ਕ੍ਰਿਪਾ
ਕੀਤੀ ਕਰਤਾਰਿ ॥

جِسُ ستِگُرُ مِلےَ تِسُ بھءُ پۄےَ سا کُلۄنّتیِ نارِ ॥

سا ہُکمُ پچھانھےَ کنّت کا جِس نو ک٘رِپا کیِتیِ کرتارِ ॥

ترجمہ:

جسکا میلاپ مرشد سے ہوجاتاہے اس کے دل میں الہٰی خوف پیدا ہوجاتا ہے اسے الہٰی رضا کی سمجھ آجاتی ہے جس پر خدا خؤد مہربان ہوتا ہے ۔

ਓਹ ਕੁਚਜੀ ਕੁਲਖਣੀ ਪਰਹਰਿ ਛੋਡੀ ਭਤਾਰਿ ॥ ਭੈ ਪਇਐ ਮਲੁ ਕਟੀਐ ਨਿਰਮਲ ਹੋਵੈ ਸਰੀਰੁ

اوہ کُچجیِ کُلکھنھیِ پرہرِ چھوڈیِ بھتارِ ॥

بھےَ پئِئےَ ملُ کٹیِئےَ نِرمل ہوۄےَ سریِرُ ॥

ترجمہ:

وہ خاندن کی طلاق شدہ بد چلن بد ضن (مراد گناہگار انسان) جسے نہ سلیقہ آتا ہے نہ طرز زندگی اور بد کردار ہے ۔ اگر دل میں الہٰی خوف بس جائے تو قلب صاف ہوجاتاہے اور انسانی جسم پاک و پائس ہوجاتا ہے ذہنی غلاظت ختم ہوجاتی ہے ۔

ਅੰਤਰਿ ਪਰਗਾਸੁ ਮਤਿ ਊਤਮ ਹੋਵੈ ਹਰਿ ਜਪਿ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰੁ ॥ ਭੈ ਵਿਚਿ ਬੈਸੈ ਭੈ ਰਹੈ ਭੈ ਵਿਚਿ ਕਮਾਵੈ ਕਾਰ ॥

انّترِ پرگاسُ متِ اوُتم ہوۄےَ ہرِ جپِ گُنھیِ گہیِرُ ॥

بھےَ ۄِچِ بیَسےَ بھےَ رہےَ بھےَ ۄِچِ کماۄےَ کار ॥

ترجمہ:

اور اوصاف کے خزانے خدا جو نہایت سنجیدہ اور گہرے سوج وچار والا ہے کی ریاض و یاد سے اس کی سمجھ و ہوش پاک اور بلند ہوجاتی ہے ۔ دل نور سے روشن ہوجاتا ہے ۔ جب انسان کے دل پر الہٰی خوف طاری ہوجاتا ہے ۔ وہ اپنے اعمال اور کار الہیٰ خوف میں کرتا ہے۔

ਐਥੈ ਸੁਖੁ ਵਡਿਆਈਆ ਦਰਗਹ ਮੋਖ ਦੁਆਰ ॥ ਭੈ ਤੇ ਨਿਰਭਉ ਪਾਈਐ ਮਿਲਿ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਅਪਾਰ ॥ ਨਾਨਕ
ਖਸਮੈ ਭਾਵੈ ਸਾ ਭਲੀ ਜਿਸ ਨੋ ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਕਰਤਾਰੁ ॥੧॥

ایَتھےَ سُکھُ ۄڈِیائیِیا درگہ موکھ دُیار ॥

بھےَ تے نِربھءُ پائیِئےَ مِلِ جوتیِ جوتِ اپار ॥

نانک کھسمےَ بھاۄےَ سا بھلیِ جِس نو آپے بکھسے کرتارُ ॥੧॥

لفظی معنی:

گوجری ۔ ایک دم جن کا پیشہ مویشی چرانا اور ان کی پروش کرنا ے ۔ ذات۔ خاندان ۔ قبیلہ ۔ سوہ ۔ خاوند ۔ آقا۔۔ گرکے سبد وچیار۔ کلام مرشد کو سمجھ کر۔ اندن ۔ ہر روز۔ ہمیشہ ۔ ہر جپ ۔ الہٰی یاد وریاض ۔ بھو۔ خوف۔ سا۔ وہ ۔ کلونتی ۔ خاندانی ۔ حکم پچھانے ۔ الہٰی رضا سمجھے ۔ کنت ۔ خاوند۔ کرتار۔ کرنے والا۔ کار ساز۔ کچجی ۔ بغیر سلیقے و طریقے ۔ کلکھنی ۔ برے خاندان والی ۔ پر ہر چھوڈی بھتار۔ خاوند کی طالقہ شدہ ۔ بھے پایئے مل گٹیئے ۔ الہٰی خوف سے بدیوں ۔ گناہوں بدکاریوں کی غلاظت مٹ جاتی ہے ۔ نرمل۔ بلا غلاظت ۔ پاک۔ انتر پرگاس۔ دل روشن ۔ مت اتم۔ بلند ہوش و سمجھ ۔ گنی گہیر ۔ ۔ ویسے ۔ خو ف میں زندگی گذارے ۔ بھے وچ کماوے ۔ کار ۔ خوف میں ۔ کام کرے ۔ ہتھے سکھ ۔ اس عالم میں آرام و آسائش ۔ ڈویائیا۔ عظمت و شہرت ۔ درگیہہ موکھ دوآر۔ بارگاہ الہٰی مین نجات۔ آزادی ۔

ترجمہ:

تو اسے اس جہاں میں عزت و حشمت اور وقار حاصل ہوتاہے اور آرام و آسائش پاتاہے اور الہٰی دربار کا دروازہ اس کے لیئے کھل جاتا ہے اسے اس دنیاوی زندگی سے مکمل آزادی حاصل ہوجاتی ہے ۔ لہذا اس بے شمار خدا کے الہیٰ نور میں اپنی روح کو محو و مجذوب کرنے مراد اس کی یاد میں یکسو ہونے اور اس کے خوف میں زندگی گذارنے سے بیخوف خدا کا میلاپ نصیب ہوتا ہے ۔ مگر اے نانک جسے کار ساز کرتار خود اپنی کرم عنایت و رحمت کرتا ہے وہی الہٰی محبوب بنتاہے ۔

ਮਃ ੩ ॥ ਸਦਾ ਸਦਾ ਸਾਲਾਹੀਐ ਸਚੇ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਉ
॥ ਨਾਨਕ ਏਕੁ ਛੋਡਿ ਦੂਜੈ ਲਗੈ ਸਾ ਜਿਹਵਾ ਜਲਿ ਜਾਉ ॥੨॥

مਃ੩॥

سدا سدا سالاہیِئےَ سچے کءُ بلِ جاءُ ॥

نانک ایکُ چھوڈِ دوُجےَ لگےَ سا جِہۄا جلِ جاءُ ॥੨॥

ترجمہ:

قربان ہوں صدقے جاتا ہوں اس پاک خدا پر۔ اس صدیوی خدا کی حمدوثناہ کرنی چاہیے ۔ اے نانک۔ وہ زبان جل جائے جو واحد خدا کو چھوڑ کر دوسروں کو یاد کرتی ہے ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਅੰਸਾ ਅਉਤਾਰੁ ਉਪਾਇਓਨੁ ਭਾਉ
ਦੂਜਾ ਕੀਆ ॥ ਜਿਉ ਰਾਜੇ ਰਾਜੁ ਕਮਾਵਦੇ ਦੁਖ ਸੁਖ ਭਿੜੀਆ ॥

پئُڑیِ ॥

انّسا ائُتارُ اُپائِئونُ بھاءُ دوُجا کیِیا ॥

جِءُ راجے راجُ کماۄدے دُکھ سُکھ بھِڑیِیا ॥

ترجمہ:

والی اللہ فرشتے، خدا نے خو د پیدا کیئے اور اس نے دنیاوی دولت کی محبت بھی خود ہی پیدا کی۔ مگر وہ فرشتے بھی حکمرانوں کی طرح حکومتیں کرتے اور حکومت چلاتے رہے اور آرام و آسائش اور تکلیف کی خاطر لڑتے رہے۔

ਈਸਰੁ ਬ੍ਰਹਮਾ ਸੇਵਦੇ ਅੰਤੁ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਨ ਲਹੀਆ ॥
ਨਿਰਭਉ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਅਲਖੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪ੍ਰਗਟੀਆ ॥ ਤਿਥੈ ਸੋਗੁ ਵਿਜੋਗੁ ਨ ਵਿਆਪਈ ਅਸਥਿਰੁ ਜਗਿ ਥੀਆ
॥੧੯॥

ایِسرُ ب٘رہما سیۄدے انّتُ تِن٘ہ٘ہیِ ن لہیِیا ॥

نِربھءُ نِرنّکارُ الکھُ ہےَ گُرمُکھِ پ٘رگٹیِیا ॥

تِتھےَ سوگُ ۄِجوگُ ن ۄِیاپئیِ استھِرُ جگِ تھیِیا ॥੧੯॥

لفظی معنی:

انسا۔ جز۔ حصہ ۔ دتار۔ بنتی ۔ لولی ۔ اولیا۔ اپائن ۔ پیدا کیتے ۔ بھاو دوجا کیا ۔ انہوں نے دنیاوی دولت سے پیار کیا۔ دکھ سکھ بڑھیا۔ آرام و آسائش و عذاب کے لئے لڑتے جھگڑتے رہے ۔ نہ ایسر برہما سیودے انت تنہی نہ لہیا۔ شوجی اور برہما کی پرستش کرتے ہیں مگر خدا کو نہیں سمجھ سکے ۔ شوجی اور برہما ۔ نربھو ۔ بیخوف۔ نرنکار ۔ بلا آکار و حجم۔ الکھ ۔ بیشمار ۔ گورمکھ پر گٹئیا۔ مرشد کے وسیلے سے عبور میں آتا ہے ۔ سوگ۔ غم۔ وجوگ۔ جدائی ۔ علیحدگی ۔ وباہئی ۔ پیدا ہوتاہے ۔ استھر ۔ بلا لرزش ۔ مستقل ۔

ترجمہ:

شوجی اور برہما (فرشتے) کی لوگ پرستش کرتے ہیں مگر خدا کو وہ بھی نہیں سمجھ سکے ۔خدا بیخوف بلاحجم و جسم و آکار شمار و اندازے اور حساب سے باہر ہے ۔مرید مرشد کے دل میں وہ خود کو ظہور میں لاتا ہے۔ مریدان مرشدہونے کی صورت میں غمی اور جدائی اثرا نداز نہیں ہو سکتی وہ عالم میں پر سکون مستقل مزاج رہتا ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਏਹੁ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਆਵਣ ਜਾਣੁ ਹੈ ਜੇਤਾ ਹੈ ਆਕਾਰੁ ॥ ਜਿਨਿ ਏਹੁ ਲੇਖਾ ਲਿਖਿਆ ਸੋ ਹੋਆ
ਪਰਵਾਣੁ ॥ ਨਾਨਕ ਜੇ ਕੋ ਆਪੁ ਗਣਾਇਦਾ ਸੋ ਮੂਰਖੁ ਗਾਵਾਰੁ ॥੧॥

سلوکُ مਃ੩॥

ایہُ سبھُ کِچھُ آۄنھ جانھُ ہےَ جیتا ہےَ آکارُ ॥

جِنِ ایہُ لیکھا لِکھِیا سو ہویا پرۄانھُ ॥

نانک جے کو آپُ گنھائِدا سو موُرکھُ گاۄارُ ॥੧॥

لفظی معنی:

آکار۔ دنیاوی پھیلاؤ۔ آون جان۔ مٹ جانے والا۔ جن۔ جسنے ۔ پروان۔ منظور۔ آپ گنایندا۔ خودی یا اپنی ہستی کا غرور کرتا ہے ۔ سو۔ وہ ۔ مورکھ ۔ بیوقوف ۔ گوار۔ جاہل۔

ترجمہ:

اس عالم میں جو کچ بھی ہے تمام آنے جانے والا ہے مراد پیدا و ختم ہونے والا ہے، صدیوی نہیں ہے ۔ جس نے اس بات کو سمجھ لیا وہ خدا کو قابل قبول ہو گیا ۔ مگر اے نانک جو اپنے آپ پر ناز کرتا ہے وہ بیوقوف اور جاہل ہے ۔

ਮਃ ੩ ॥ ਮਨੁ ਕੁੰਚਰੁ ਪੀਲਕੁ ਗੁਰੂ ਗਿਆਨੁ
ਕੁੰਡਾ ਜਹ ਖਿੰਚੇ ਤਹ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਹਸਤੀ ਕੁੰਡੇ ਬਾਹਰਾ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਉਝੜਿ ਪਾਇ ॥੨॥

مਃ੩॥

منُ کُنّچرُ پیِلکُ گُروُ گِیانُ کُنّڈا جہ کھِنّچے تہ جاءِ ॥

نانک ہستیِ کُنّڈے باہرا پھِرِ پھِرِ اُجھڑِ پاءِ ॥੨॥

لفظی معنی:

کنچر۔ ہاتھی ۔ گرو ۔ مرشد۔ پیلک ۔ مہاوت۔ گیان ۔ علم ۔ کنڈا۔ انکس۔ جیہہ کھنچے تیہہ جائے ۔ جہاں کھنچتا ہے ۔ وہاں جاتا ہے ۔ کنڈے باہر۔ بغیر انکس۔ ضبط۔ ۔ اوجھڑ۔ غلط راستے ۔

ترجمہ:

من (ذہن) ایک ہاتھی جیسا ہے اور مرشد اس ہاتھی (زہن) کے لیئے مہاوت علم سمجھ۔ انکس تب یہ من اس راہ پر چلتا ہے جہاں مرشد چلاتا ہے ۔مگر اے نانک جیسےا نکس کے بغیر ہاتھی دوبارہ دوبارہ غلط راہ پر چلتاہے ایسے ہی انسانی من کا حال ہے یہ بھی مرشد کے بغیر غلط راہ پر بھٹکتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਤਿਸੁ ਆਗੈ ਅਰਦਾਸਿ ਜਿਨਿ ਉਪਾਇਆ ॥

پئُڑیِ ॥

تِسُ آگےَ ارداسِ جِنِ اُپائِیا ॥

ترجمہ:

جس نے پیدا کیا ہے میں اس کے آگے عرض کرتا ہوں۔

error: Content is protected !!