ਮਃ ੫ ॥ ਜਿਮੀ ਵਸੰਦੀ ਪਾਣੀਐ ਈਧਣੁ ਰਖੈ ਭਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸੋ ਸਹੁ ਆਹਿ ਜਾ ਕੈ ਆਢਲਿ ਹਭੁ ਕੋ ॥੨॥
مਃ੫॥
جِمیِ ۄسنّدیِ پانھیِئےَ ایِدھنھُ رکھےَ بھاہِ ॥
نانک سو سہُ آہِ جا کےَ آڈھلِ ہبھُ کو ॥੨॥
لفظی معنی:
وسندی ۔ بسی ہے ۔ ایندھن۔ بھاہے ۔ ایندھن میں آگ۔ آہے ۔ خواہش کر۔ آڈھل۔ آسرے ۔ ہبھ کو۔ سارے ۔
ترجمہ:
زمین پانی میں ہے، اور لکڑی میں آگ لگ گئی ہے.
اے نانک، جو سب کی حمایت کرتا ہے اور چھپا ہوا ہے (پوری دنیا میں چھاپے ہے ). || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਤੇਰੇ ਕੀਤੇ ਕੰਮ ਤੁਧੈ ਹੀ ਗੋਚਰੇ ॥ ਸੋਈ ਵਰਤੈ ਜਗਿ ਜਿ ਕੀਆ ਤੁਧੁ ਧੁਰੇ ॥
|| 1 ||پئُڑیِ ॥
تیرے کیِتے کنّم تُدھےَ ہیِ گوچرے ॥
سوئیِ ۄرتےَ جگِ جِ کیِیا تُدھُ دھُرے ॥
ترجمہ:
اے خدا، صرف تم ایسے کاموں کو کر سکتے ہو جو تم نے بنایا ہے.
یہ اکیلے دنیا میں ہوتا ہے، جسے آپ، اے خدا نے کیا ہے.
ਬਿਸਮੁ ਭਏ ਬਿਸਮਾਦ ਦੇਖਿ
ਕੁਦਰਤਿ ਤੇਰੀਆ ॥ ਸਰਣਿ ਪਰੇ ਤੇਰੀ ਦਾਸ ਕਰਿ ਗਤਿ ਹੋਇ ਮੇਰੀਆ ॥
بِسمُ بھۓ بِسماد دیکھِ کُدرتِ تیریِیا ॥
سرنھِ پرے تیریِ داس کرِ گتِ ہوءِ میریِیا ॥
ترجمہ:
میں آپ کے زبردست تخلیقی طاقت کا تعجب دیکھتا ہوں.
آپ کے خادم آپ کے پناہ گاہ کی تلاش کرتے ہیں؛ (میں آپ کی پناہ گاہ آیا ہوں، اے خدا، رحم کر، اور) مجھے بھی آزاد کرو.
ਤੇਰੈ ਹਥਿ ਨਿਧਾਨੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੁ ਦੇਹਿ ॥
ਜਿਸ ਨੋ ਹੋਇ ਦਇਆਲੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੇਇ ਲੇਹਿ ॥
تیرےَ ہتھِ نِدھانُ بھاۄےَ تِسُ دیہِ ॥
جِس نو ہوءِ دئِیالُ ہرِ نامُ سےءِ لیہِ ॥
ترجمہ:
نام کا خزانہ آپ کے ہاتھوں میں ہے. آپ کی مرضی کے مطابق، آپ اسے عطا کرتے ہیں.
ایک، جس پر آپ نے اپنی رحمت عطا کی ہے، نام کے ساتھ برکت ہے.
ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਬੇਅੰਤ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਈਐ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਹੋਹਿ
ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਸੁ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ॥੧੧॥
اگم اگوچر بیئنّت انّتُ ن پائیِئےَ ॥
جِس نو ہوہِ ک٘رِپالُ سُ نامُ دھِیائیِئےَ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
گوچرے ۔ تیرے لائق۔ دھرے ۔ تیری عدالت سے ۔ وسم۔ حیران۔ قدرت ۔ قوت۔ طاقت۔ کر گت ۔ میریا ۔ اے خدا اگر تو کرے میری حالت اچھی ہوجائے ۔ ندھان۔ آرام و آسائش کا خزناہ ۔ بھاےو تس دیہہ ۔ جسے چاہتا ہے دیتا ہے ۔ ہر نام ۔ الہٰی نام ۔ سچ و حقیقت۔ نام دھیائے ۔ الہٰی نام کی ریاض کرتے ہیں۔
ترجمہ:
آپ ناقابل اعتماد، ناقابل اعتماد اور لامحدود ہیں؛ آپ کی حدود نہیں مل سکی.
ایک، جس کے لئے آپ رحم کر رہے ہیں، نام پر مباحثہ || 11 ||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ ਕੜਛੀਆ ਫਿਰੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸੁਆਉ ਨ ਜਾਣਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸੁਞੀਆ ॥ ਸੇਈ
ਮੁਖ ਦਿਸੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਨਾਨਕ ਰਤੇ ਪ੍ਰੇਮ ਰਸਿ ॥੧॥
سلوک مਃ੫॥
کڑچھیِیا پھِرنّن٘ہ٘ہِ سُیاءُ ن جانھن٘ہ٘ہِ سُجنْیِیا ॥
سیئیِ مُکھ دِسنّن٘ہ٘ہِ نانک رتے پ٘ریم رسِ ॥੧॥
لفظی معنی:
سوآؤ۔ لطف۔ مزہ ۔ سببھا ۔ خالی۔ بلالطف ۔ رتے ۔ رپیم رس۔ پریم کے لطف سے مخمور۔
ترجمہ:
برتن کے ساتھ کھانے کو ہلانے سے ، کھانا کھانے کا ذائقہ نہیں جانتا
اسی طرح، اے نانک وہ ذائقہ نہیں جانتے، ان لوگوں کی طرف سے لطف اندوز کرتے ہیں جو خدا کی محبت کے جوہر میں منایا جاتا ہے.
ਮਃ ੫ ॥ ਖੋਜੀ ਲਧਮੁ ਖੋਜੁ ਛਡੀਆ ਉਜਾੜਿ ॥ ਤੈ ਸਹਿ ਦਿਤੀ ਵਾੜਿ
ਨਾਨਕ ਖੇਤੁ ਨ ਛਿਜਈ ॥੨॥
مਃ੫॥
کھوجیِ لدھمُ کھوجُ چھڈیِیا اُجاڑِ ॥
تےَ سہِ دِتیِ ۄاڑِ نانک کھیتُ ن چھِجئیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
کھوجی ۔ جو تالش کرنیکا ماہر ہے ۔ کھوج ۔ تالش۔ اجاڑ ۔ برباد ۔ تے سیہہ۔ اس مالک ۔ داڑ۔ فصل ۔ چھجی ۔ اجاڑ۔ پر باد۔
ترجمہ:
جس نے میری روحانی واخلاقی زندگی کا کھیت برباد کیا تھا اب اس ماہر تلاش کی مد د سے اسکا پتہ چل گیا ہے اور میرے آقا نے اس روحانی واخلاقی زندگی کی فصل سے وپ کھیت کے لئے مرشد کے سبق کی فصل مہیا کر دی ہے ۔ اے نانک اب روحانی واخلاقی زندگی فصل اور کھیت برباد نہ ہوگا مراد روحانیت اور اخلاق دشمن بد احساسات اثر انداز نہ ہو سکیں گے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਆਰਾਧਿਹੁ ਸਚਾ ਸੋਇ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਜਿਸੁ ਪਾਸਿ ॥ ਦੁਹਾ ਸਿਰਿਆ ਖਸਮੁ
ਆਪਿ ਖਿਨ ਮਹਿ ਕਰੇ ਰਾਸਿ ॥
پئُڑیِ ॥
آرادھِہُ سچا سوءِ سبھُ کِچھُ جِسُ پاسِ ॥
دُہا سِرِیا کھسمُ آپِ کھِن مہِ کرے راسِ ॥
ترجمہ:
اے انسانوں ۔ اسے یاد کرؤ ۔ جو ساری نعتموں کا مالک ہے ۔ وہ دونوں انسانی موت و پیدائش ۔ دنیاوی نعمتو ں اور الہٰی پیار کا خود مالک ہے اور جو آنکھ جھپکنے کی دیر میں در ستی کرنے والا ہے ۔
ਤਿਆਗਹੁ ਸਗਲ ਉਪਾਵ ਤਿਸ ਕੀ ਓਟ ਗਹੁ ॥ ਪਉ ਸਰਣਾਈ ਭਜਿ ਸੁਖੀ ਹੂੰ ਸੁਖ
ਲਹੁ ॥
تِیاگہُ سگل اُپاۄ تِس کیِ اوٹ گہُ ॥
پءُ سرنھائیِ بھجِ سُکھیِ ہوُنّ سُکھ لہُ ॥
ترجمہ:
ساری جد و جہد چھوڑ کر اسکا سہارا لو ۔ لہذا الہٰی آسرے سے آرامو آسائش پا و۔
ਕਰਮ ਧਰਮ ਤਤੁ ਗਿਆਨੁ ਸੰਤਾ ਸੰਗੁ ਹੋਇ ॥ ਜਪੀਐ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਬਿਘਨੁ ਨ ਲਗੈ ਕੋਇ ॥
کرم دھرم تتُ گِیانُ سنّتا سنّگُ ہوءِ ॥
جپیِئےَ انّم٘رِت نامُ بِگھنُ ن لگےَ کوءِ ॥
ترجمہ:
خدا رسیدگان کی صحبت و قربت سے اعمال و رفرائض انسانی کا علم اور نتیجے کی سمجھ آتی ہے ۔ آب حیات نام سچ و حقیقت کے ریاض سے کوئی دشوار پیدا نہیں ہوتی ۔ کوئی کسی قسم کی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے ۔
ਜਿਸ ਨੋ
ਆਪਿ ਦਇਆਲੁ ਤਿਸੁ ਮਨਿ ਵੁਠਿਆ ॥ ਪਾਈਅਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸਭਿ ਨਿਧਾਨ ਸਾਹਿਬਿ ਤੁਠਿਆ ॥੧੨॥
جِس نو آپِ دئِیالُ تِسُ منِ ۄُٹھِیا ॥
پائیِئن٘ہ٘ہِ سبھِ نِدھان ساہِبِ تُٹھِیا ॥੧੨॥
لفظی معنی:
ارادہو ۔ یاد کرؤ۔ سچا سوئے ۔ وہی سچا اور صدیوی ہے ۔ دوہاسیا۔ موت و پیدائش۔ ہر دو عالم ۔ راس۔ درست۔ ٹھیک ۔ تیا گہو ۔ چھوڑو۔ سگل اپارو۔ سارے ذرائع ۔ ساری کوشش۔ اوٹ۔ آسرا۔ گہہ ۔ پکڑا۔ پو ۔ سرنائی ۔پناہ لو۔ کرم دھرم۔ فرائض و اعمال ۔ جت گیان۔ علم کی بنیاد ۔ اصلیت۔ وگھن۔ رکاوٹ۔ دشواری ۔ دیال۔ مہربان۔ من وٹھیا۔ من بسییا ۔ تٹھیا۔ خوشباش ۔
ترجمہ:
جس پر خدا مہربان ہوتا ہے اس کے دلمیں بستا ہے خدا کی خوشی میں دنیا کے تمام خزانے چھپے ہوئے ہیں۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥
ਲਧਮੁ ਲਭਣਹਾਰੁ ਕਰਮੁ ਕਰੰਦੋ ਮਾ ਪਿਰੀ ॥ ਇਕੋ ਸਿਰਜਣਹਾਰੁ ਨਾਨਕ ਬਿਆ ਨ ਪਸੀਐ ॥੧॥
سلوک مਃ੫॥
لدھمُ لبھنھہارُ کرمُ کرنّدو ما پِریِ ॥
اِکو سِرجنھہارُ نانک بِیا ن پسیِئےَ ॥੧॥
لفظی معنی:
لدھم۔ میں نے پائیا۔ لبھنہار۔ تلاش لائق۔ کرم ۔ بخشش۔ ماہری ۔ میرے مالک نے ۔ سو جنہار ۔ سازندہ ۔ پیدا کرنے والا۔ پیئے ۔ دکھائی نہیں دیتا۔ بیا ۔ دیگر۔
ترجمہ:
جب میرے آقا خدا نے رحمت فرمائی خبشش کی تو لائق خدا کو تلاش کر لیا ۔ عالم کا سازندہ واحد ہے ۔ اس کے علاوہ دوسرا کوئی دکھائی نہیں دیتا۔
ਮਃ ੫ ॥
ਪਾਪੜਿਆ ਪਛਾੜਿ ਬਾਣੁ ਸਚਾਵਾ ਸੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਕੈ ॥ ਗੁਰ ਮੰਤ੍ਰੜਾ ਚਿਤਾਰਿ ਨਾਨਕ ਦੁਖੁ ਨ ਥੀਵਈ ॥੨॥
مਃ੫॥
پاپڑِیا پچھاڑِ بانھُ سچاۄا سنّن٘ہ٘ہِ کےَ ॥
گُر منّت٘رڑا چِتارِ نانک دُکھُ ن تھیِۄئیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
پاپیڈیا۔ گناہگاریاں۔ چھاڑ۔ دور کر ۔ بان۔ تیر ۔ سن کے ۔ سدھا کرکے ۔ گر منترڑا۔ سبق مرشد۔ کلاممرشد۔ چنار۔ تھیوئی ۔ ہوگا۔
ترجمہ:
اے انسان سچ و حقیقت کا تیر سیدھا کر اور گناہوں کو شکست دے ۔ سبق واعظ مرشد دلمیں بسا اے نانک عذاب نہ آئے گا۔
ਪਉੜੀ ॥
ਵਾਹੁ ਵਾਹੁ ਸਿਰਜਣਹਾਰ ਪਾਈਅਨੁ ਠਾਢਿ ਆਪਿ ॥ ਜੀਅ ਜੰਤ ਮਿਹਰਵਾਨੁ ਤਿਸ ਨੋ ਸਦਾ ਜਾਪਿ ॥
پئُڑیِ ॥
ۄاہُ ۄاہُ سِرجنھہار پائیِئنُ ٹھاڈھِ آپِ ॥
جیِء جنّت مِہرۄانُ تِس نو سدا جاپِ ॥
ترجمہ:
شاباش اور مبارک ہے وہ خدا جس نے سکون پیدا کیا ہے جو تمام جانداروں پر مہربانیاں کرتا ہے اسے ہمیشہ یاد کرؤ جس انسان پر وہ مہربان ہوتا وہ لائق وہ اس کی تمام آہ وزاریاں مٹا دیتا ہے حمیشہ نام کی برکت سے نوازتا ہے ۔
ਦਇਆ ਧਾਰੀ
ਸਮਰਥਿ ਚੁਕੇ ਬਿਲ ਬਿਲਾਪ ॥ ਨਠੇ ਤਾਪ ਦੁਖ ਰੋਗ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਪ੍ਰਤਾਪਿ ॥
دئِیا دھاریِ سمرتھِ چُکے بِل بِلاپ ॥
نٹھے تاپ دُکھ روگ پوُرے گُر پ٘رتاپِ ॥
ترجمہ:
کامل مرشد کی برکات و عنایت اس کے تمام جھگڑے عذاب اور بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔
ਕੀਤੀਅਨੁ ਆਪਣੀ ਰਖ ਗਰੀਬ
ਨਿਵਾਜਿ ਥਾਪਿ ॥ ਆਪੇ ਲਇਅਨੁ ਛਡਾਇ ਬੰਧਨ ਸਗਲ ਕਾਪਿ ॥
کیِتیِئنُ آپنھیِ رکھ گریِب نِۄاجِ تھاپِ ॥
آپے لئِئنُ چھڈاءِ بنّدھن سگل کاپِ ॥
ترجمہ:
وہ خود غریبوں ناتوانوں کو پانی نوازش و عنیات سے ان کی خود حفاظت کرتا ہے ۔ ان کے تمام بندشیں اور غلامیاں کاٹ کر نجات دلاتا ہے ۔
ਤਿਸਨ ਬੁਝੀ ਆਸ ਪੁੰਨੀ ਮਨ ਸੰਤੋਖਿ ਧ੍ਰਾਪਿ
॥ ਵਡੀ ਹੂੰ ਵਡਾ ਅਪਾਰ ਖਸਮੁ ਜਿਸੁ ਲੇਪੁ ਨ ਪੁੰਨਿ ਪਾਪਿ ॥੧੩॥
تِسن بُجھیِ آس پُنّنیِ من سنّتوکھِ دھ٘راپِ ॥
ۄڈیِ ہوُنّ ۄڈا اپار کھسمُ جِسُ لیپُ ن پُنّنِ پاپِ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
واہ واہو۔ شاباش ۔ دھن۔ سر جنہار۔ پیدا کرنے والا۔ سازندہ۔ ٹھاؤ۔ ٹھند۔ سکون۔ شانتی ۔ جئہ جنت۔ تمام جاندار۔ دیا ۔ دھاری ۔ کر مہربانی کی ۔ سمرتھ ۔ لائق۔ باحیثیت ۔ جس کے ۔ ختم ہوئے ۔ دل ملاپ ۔ آہ وزری ۔ نٹھے ۔ ختم ہوئے ۔ پر تاپ۔ ہرکت سے ۔ رکھ ۔ حفاظت ۔ غریب نواز۔ غریب پررو۔ بندھن۔ سگل ۔ ساری غلامیاں ۔ کاپ ۔ کاٹ کر۔ ترشنا۔ پیاس۔ آس پتی ۔ امید ۔ برائی پوری ہوئی ۔ سنتوکھ دھرآپ ۔ صابر ہوا۔ جس لیپ نہ پن پاپ ۔ جو ثواب و گناہ کے تاثرات سےبیلاگ بلا تاثر ہے ۔
ترجمہ:
اس کی خواہشات کی پیاس بجھ جاتی ہے اُمیدیں پوری ہوتی ہیں اور دل صابر ہوجاتا ہے وہ خدا آقا بلند سے بلند رتبے والا ہے جس کا اندازہ نہیں ہو سکتا ( جسے ) جو ثواب و گناہ کے تاترات سے بیلاگ اور آزاد ہے ۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ ਜਾ ਕਉ ਭਏ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਪ੍ਰਭ
ਹਰਿ ਹਰਿ ਸੇਈ ਜਪਾਤ ॥ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਗੀ ਤਿਨ ਰਾਮ ਸਿਉ ਭੇਟਤ ਸਾਧ ਸੰਗਾਤ ॥੧॥
سلوک مਃ੫॥
جا کءُ بھۓ ک٘رِپال پ٘ربھ ہرِ ہرِ سیئیِ جپات ॥
نانک پ٘ریِتِ لگیِ تِن رام سِءُ بھیٹت سادھ سنّگات ॥੧॥
لفظی معنی:
جپات۔ یاد کرتا ہے ۔ بھٹت ۔ ملاپ سے ۔ سادھ سنگت ۔ صحبت و قربت پاکدامناں۔
ترجمہ:
جن پر الہٰی رحمت و کرم وعنایت ہوتی کرتے ہیں ریاض وہی خدا کی کرتے ہیں ۔ اے نانک ان کی پاکدامنوں کی صحبت و قربت سے خدا سے ان کا پریم پیار ہوجاتا ہے ۔
ਮਃ ੫ ॥ ਰਾਮੁ
ਰਮਹੁ ਬਡਭਾਗੀਹੋ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਸੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਅਰਾਧਿਐ ਬਿਘਨੁ ਨ ਲਾਗੈ ਕੋਇ ॥੨॥
مਃ੫॥
رامُ رمہُ بڈبھاگیِہو جلِ تھلِ مہیِئلِ سوءِ ॥
نانک نامِ ارادھِئےَ بِگھنُ ن لاگےَ کوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
وڈبھاگیہو۔ بلند قسمت انسانوں۔ حل تھل مہیئل۔ پانی ۔ زمین وآسمان میں۔ وگھن۔ رکاوٹ۔
ترجمہ:
اے بلند قسمت انسانوں اس خدا کو یاد کر و جو ہر جگہ سمندر دیرا میں پانی میں موجود ہے ۔ اے نانک اگر خدا کو یاد کریں۔ تو زندگی میں کوئی رکاوٹ نہیں آتی ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਭਗਤਾ ਕਾ ਬੋਲਿਆ ਪਰਵਾਣੁ ਹੈ ਦਰਗਹ ਪਵੈ ਥਾਇ ॥ ਭਗਤਾ ਤੇਰੀ ਟੇਕ ਰਤੇ ਸਚਿ ਨਾਇ ॥
پئُڑیِ ॥
بھگتا کا بولِیا پرۄانھُ ہےَ درگہ پۄےَ تھاءِ ॥
بھگتا تیریِ ٹیک رتے سچِ ناءِ ॥
کلام عابدان قابل قبول ہوتا ہے اور بارگاہ الہٰی میں قبول ہوتا ہے عابدان کو اے خدا تیرا ہی آسرا ہے سچ و حقیقت الہٰی نام میں محو ومجذوب ہوکر-
ਜਿਸ ਨੋ ਹੋਇ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਤਿਸ ਕਾ ਦੂਖੁ ਜਾਇ ॥
جِس نو ہوءِ ک٘رِپالُ تِس کا دوُکھُ جاءِ ॥
ترجمہ:
جس پر خدا مہربان ہوتا ہے اسکا دکھ درد مٹ جاتا ہے ۔
ਸ