ਗੁਰਮਤਿ ਮਨੁ ਠਹਰਾਈਐ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਅਨਤ ਨ ਕਾਹੂ ਡੋਲੇ ਰਾਮ ॥
ਮਨ ਚਿੰਦਿਅੜਾ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਗੁਣ ਨਾਨਕ ਬਾਣੀ ਬੋਲੇ ਰਾਮ ॥੧॥
گُرمتِ منُ ٹھہرائیِئےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ انت ن کاہوُ ڈولے رام ॥
من چِنّدِئڑا پھلُ پائِیا ہرِ پ٘ربھُ گُنھ نانک بانھیِ بولے رام ॥੧॥
لفظی معنی:
مرشد سے جو نام ملتا ہے وہ قسمت سے باہر ہے قیمت کا اندازہ نہیں ہو سکتا۔ ہر رس بدھا۔ الہٰی لطف کی گرفت میں۔ جھکوے ۔ زور سے ہلا کر ۔ ٹھہراییئے ۔ مستقل مزاج۔ ڈولے ۔ ڈگمگائے ۔ ۔ لرز ش۔ من چندڑیا ۔ دلی خواہشات کی مطابق۔
ترجمہ:
سبق مرشد سے اپنے دل کو مستقل مزاج بناؤ تاکہ نہ ڈگمگائے اور الہٰی صفت صلاح کرکے اے نانک۔ دلی خواہشات کی مطابق پھل یا نتیجے پاتا ہے ۔
ਗੁਰਮਤਿ ਮਨਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਵੁਠੜਾ
ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਮੁਖਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬੈਣ ਅਲਾਏ ਰਾਮ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ਭਗਤ ਜਨਾ ਕੀ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਮਨਿ ਸੁਣੀਐ
ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਏ ਰਾਮ ॥
گُرمتِ منِ انّم٘رِتُ ۄُٹھڑا میریِ جِنّدُڑیِۓ مُکھِ انّم٘رِت بیَنھ الاۓ رام ॥
انّم٘رِت بانھیِ بھگت جنا کیِ میریِ جِنّدُڑیِۓ منِ سُنھیِئےَ ہرِ لِۄ لاۓ رام ॥
ترجمہ: اے میری زندگی جس کے دلمیں آب حیات سبق مرشد بس جاتا ہے وہ اپنی زبان سے آب حیات جیسےا لفاظ اور بول بولتا ہے ۔ اے میری مان خدا کے پریمیوں کے بول اور کلام روحانی زندگی عنایت کرنے والے ہوتے ہیں جن کو سننے سے دلمیں الہٰی محبت گھر کر جاتی ہے ۔
ਚਿਰੀ ਵਿਛੁੰਨਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਇਆ ਗਲਿ ਮਿਲਿਆ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਏ ਰਾਮ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ
ਮਨਿ ਅਨਦੁ ਭਇਆ ਹੈ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਅਨਹਤ ਸਬਦ ਵਜਾਏ ਰਾਮ ॥੨॥
چِریِ ۄِچھُنّنا ہرِ پ٘ربھُ پائِیا گلِ مِلِیا سہجِ سُبھاۓ رام ॥
جن نانک منِ اندُ بھئِیا ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ انہت سبد ۄجاۓ رام ॥੨॥
لفظی معنی:
گرمت۔ سبق مرشد۔ انمرت وٹھڑا۔ آب حیات بسا۔ مکھ انمرت بین ۔ زبان سے آب حیات جیسے بول یا کلام ۔ بھگت جن ۔ خادمان خدا۔ عشقان الہٰی۔ من سنیئے ۔ دل سے سنیں ۔ ہر لو ۔ الہٰی محبت۔ چری وچھونا۔ ویرینہ جدا ہو ہوا ۔ سہج سبھائے ۔ قدرتی طور پر ۔ قدرتا ۔ا نحت سبد۔ بے آوزاز کلام۔ ذہنی یکسوئی سے از خؤد روحانی سنگیت جو صرف ذہنی رو ہے ۔
ترجمہ: وہ شخص جس نے یہ کیا ہے ، خدا کی برکت سے وہ ایک طویل عرصے سے الگ تھا ، خدا اسے اپنی محبت اور پیار سے نوازتا ہے۔
اے میری جان ، عقیدت مند نانک محسوس کرتا ہے کہ اس کے ذہن میں خوشی غالب آگئی ہے ، گویا اس میں خدا کی حمد کا بے ساختہ راگ چل رہا ہے۔ || 2 ||
ਸਖੀ ਸਹੇਲੀ ਮੇਰੀਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ
ਕੋਈ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਆਣਿ ਮਿਲਾਵੈ ਰਾਮ ॥ ਹਉ ਮਨੁ ਦੇਵਉ ਤਿਸੁ ਆਪਣਾ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਹਰਿ ਕਥਾ
ਸੁਣਾਵੈ ਰਾਮ ॥
سکھیِ سہیلیِ میریِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ کوئیِ ہرِ پ٘ربھُ آنھِ مِلاۄےَ رام ॥
ہءُ منُ دیۄءُ تِسُ آپنھا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ پ٘ربھ کیِ ہرِ کتھا سُنھاۄےَ رام ॥
ترجمہ :
اے میری جان اے میرے ساتھیوں جو کوئی میرا ملاپ خدا سے کرائیگا جو مجھے الہٰی صفت صلاح کی باتیں سُنائیگا تو میں اپنا دل اسےپیش کردوں ۔ اے میری جان مرشد کے وسیلے سے خدا کو یاد کیا کر ۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਅਰਾਧਿ ਹਰਿ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਮਨ ਚਿੰਦਿਅੜਾ ਫਲੁ ਪਾਵੈ ਰਾਮ ॥ ਨਾਨਕ ਭਜੁ
ਹਰਿ ਸਰਣਾਗਤੀ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਵਡਭਾਗੀ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵੈ ਰਾਮ ॥੩॥
گُرمُکھِ سدا ارادھِ ہرِ میریِ جِنّدُڑیِۓ من چِنّدِئڑا پھلُ پاۄےَ رام ॥
نانک بھجُ ہرِ سرنھاگتیِ میریِ جِنّدُڑیِۓ ۄڈبھاگیِ نامُ دھِیاۄےَ رام ॥੩॥
لفظی معنی:
گورمکھ ۔ مرشد کے وساطت سے ۔ من چندڑیا ۔ دلی خواہشات کے مطابق۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ سے (3)
ترجمہ:
اس سے دلی خواہشات کے مطابق اسکا عوضانہ ملتا ہے ۔ اے نانک یاد کر خدا کو اور اسکا سایہ اختیار کر بلند قسمت انسان ہی الہٰی نام کی ریاض کرتا ہے ۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭ ਆਇ ਮਿਲੁ ਮੇਰੀ
ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਪਰਗਾਸੇ ਰਾਮ ॥ ਹਉ ਹਰਿ ਬਾਝੁ ਉਡੀਣੀਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਜਿਉ ਜਲ ਬਿਨੁ ਕਮਲ
ਉਦਾਸੇ ਰਾਮ ॥
کرِ کِرپا پ٘ربھ آءِ مِلُ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُرمتِ نامُ پرگاسے رام ॥
ہءُ ہرِ باجھُ اُڈیِنھیِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جِءُ جل بِنُ کمل اُداسے رام ॥
ترجمہ :
اے میری جان التجا کر خدا سے کہ اے خدا تو کرم وعنایت فرما مجھے مل اے میری جان سبق مرشد پر عمل کرنے سے دلمیں الہٰی نام سچ و حقیقت ذہن وروح کو روشن کر دیتا ہے ۔ اے میری جان میں خدا کے بغیر غمگین و اداس ہوں عین اس طرح سے جیسے پانی کے بغیر کونل کا پھول مرجھا جاتا ہے ۔ پزمردہ ہوجاتا ہے ۔
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਮੇਲਾਇਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਹਰਿ ਸਜਣੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਸੇ ਰਾਮ ॥ ਧਨੁ ਧਨੁ ਗੁਰੂ ਹਰਿ
ਦਸਿਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਬਿਗਾਸੇ ਰਾਮ ॥੪॥੧॥
گُرِ پوُرےَ میلائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ سجنھُ ہرِ پ٘ربھُ پاسے رام ॥
دھنُ دھنُ گُروُ ہرِ دسِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جن نانک نامِ بِگاسے رام ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
گرمت۔ سبق مرشد سے ۔ نام پر گاسے ۔ الہٰی نام روشنی دیتا ہے ۔ مراد عقل اور سمجھ سے ذہن کو روشن کرتا ۔ اڈنیا۔ مایوش۔ اداس۔ غمگین ۔ پاسے ۔ ساتھ ۔ دھ۔ دھن۔ شاباش
ترجمہ :
اے مری جان جس نے کامل مرشد خدا سے ملا دیا ہے اسے خدا ساتھ بستا دکھائی دینے لگ جاتا ہے ۔ اے خادم نانک۔ مرشد قابل ستائش ہے مرشد نے جسے خدا کی خبر دی آگاہ کیا الہٰی نام سچ و حقیقت کی برکت سے دل اسکا کھل جاتا ہے ۔
ਰਾਗੁ ਬਿਹਾਗੜਾ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹੈ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਗੁਰਮਤਿ ਪਾਏ ਰਾਮ ॥ ਹਉਮੈ ਮਾਇਆ ਬਿਖੁ ਹੈ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ
ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਬਿਖੁ ਲਹਿ ਜਾਏ ਰਾਮ ॥
راگُ بِہاگڑا مہلا ੪॥
انّم٘رِتُ ہرِ ہرِ نامُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ انّم٘رِتُ گُرمتِ پاۓ رام ॥
ہئُمےَ مائِیا بِکھُ ہےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ انّم٘رِتِ بِکھُ لہِ جاۓ رام ॥
ترجمہ:
اے میری جان الہٰی نام سچ وحقیقت روحانی واخلاقی زندگی عنیات کرنے والا ہے ۔ مگر یہ نام سبق مرشد پر عمل کرنے سے حاصل ہوتا ہے خودی اور دنیاوی دولت کی ایک زہر ہے جو الہٰی نام سچ و حقیقت ختم کر دیتا ہے
ਮਨੁ ਸੁਕਾ ਹਰਿਆ ਹੋਇਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ
ਰਾਮ ॥ ਹਰਿ ਭਾਗ ਵਡੇ ਲਿਖਿ ਪਾਇਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਸਮਾਏ ਰਾਮ ॥੧॥
منُ سُکا ہرِیا ہوئِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاۓ رام ॥
ہرِ بھاگ ۄڈے لِکھِ پائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جن نانک نامِ سماۓ رام ॥੧॥
لفظی معنی:
انمرت۔ آبحیات۔ ایسا پانی جس کے پینے سے دو آمی ۔ روحانی و خلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے ۔ ۔ وہ ہر نام یعنی خدا کا نام جو سچ اور حقیقت ہے ۔ انمرت گرمت ۔ پائے رام۔ وہ آبحیات سبق مرشد سے ملتا ہے ۔ ہونمے ۔ خودی۔ اپنا پن ۔ خویشتا ۔ خود غرضی ۔ وکھ ۔ زہر ۔ مائیا۔ دنیاوی دولت ۔ من سکا ۔ مردہ من ۔ پزمردہ۔ ہر یا۔ خوشباش۔ دھایئے توجہ دینے سے ۔ بھاگ وڈے ۔ بلند قسمت سے ۔
ترجمہ:
اس سے پز مردہ من خوشباش ہوجاتا
الہٰی نام کی ریاض اور اس میں دھیان لگانے سےا ے خادم نانک۔ جس انسان کے اعمالنامے میں بلند قسمت تحریر ہوتی ہے ۔ اسے الہٰی ملاپ حاصل ہوجاتا ہے وہ ہمیشہ الہٰی نام میں محو و مجذوب رہتا ہے ۔
ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਮਨੁ
ਬੇਧਿਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਜਿਉ ਬਾਲਕ ਲਗਿ ਦੁਧ ਖੀਰੇ ਰਾਮ ॥ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਸਾਂਤਿ ਨ ਪਾਈਐ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ
ਜਿਉ ਚਾਤ੍ਰਿਕੁ ਜਲ ਬਿਨੁ ਟੇਰੇ ਰਾਮ ॥
ہرِ سیتیِ منُ بیدھِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ جِءُ بالک لگِ دُدھ کھیِرے رام ॥
ہرِ بِنُ ساںتِ ن پائیِئےَ میریِ جِنّدُڑیِۓ جِءُ چات٘رِکُ جل بِنُ ٹیرے رام ॥
ترجمہ:
اےمیری جان جس انسان کا دل خدا سے اس طرح بندھ جاتا ہے جیسے بچے کا دودھ سے ،اسے خدا کے بغیر سکون نہیں ملتا جیسے پپیہے کو آسمانی بند یا بارش کے آسمانی سواتیہہ بوند کے بغیر بے چینی میں پکار کرتارہتا ہے ۔
ਸਤਿਗੁਰ ਸਰਣੀ ਜਾਇ ਪਉ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਗੁਣ ਦਸੇ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਕੇਰੇ
ਰਾਮ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਮੇਲਾਇਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਘਰਿ ਵਾਜੇ ਸਬਦ ਘਣੇਰੇ ਰਾਮ ॥੨॥
ستِگُر سرنھیِ جاءِ پءُ میریِ جِنّدُڑیِۓ گُنھ دسے ہرِ پ٘ربھ کیرے رام ॥
جن نانک ہرِ میلائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ گھرِ ۄاجے سبد گھنھیرے رام ॥੨॥
لفظی معنی:
ہر سیتی ۔ خدا سے ۔ بیدھیا ۔ تعلق ۔ رشتہ ۔ بندھن۔ جیو ۔ جیسے ۔ الک ۔ بچہ ۔ کھیرے ( دودھ ) سانت ۔ سکون ۔ چین ۔ چاترک ۔ پپیہا ۔ سارنگ نیہا۔ اس کے متعلق روایت ہے کہ سواتہہ بوند اس کے منہ پڑتی ہے تب اسے سکون ملتا ہے ۔ٹیرے ۔ پکار کرتا ہے ۔ گھر واجے سبد گھنیرے ۔ دلمیں ۔ بیحد خوشی محسو ئی ۔
ترجمہ:
اے میری جان خدا کے جو اوصاف بتاتا ہے اس سچے مرشد کی پناہ لو ۔ خادم نانک کا ملا پ خدا سے کرائیا میری جان اس کے دلمیں ذہن میں بے آواز لگاتار الہٰی سنگیت ہوتے رہتے ہیں۔
ਮਨਮੁਖਿ ਹਉਮੈ
ਵਿਛੁੜੇ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਬਿਖੁ ਬਾਧੇ ਹਉਮੈ ਜਾਲੇ ਰਾਮ ॥ ਜਿਉ ਪੰਖੀ ਕਪੋਤਿ ਆਪੁ ਬਨ੍ਹ੍ਹਾਇਆ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ
ਤਿਉ ਮਨਮੁਖ ਸਭਿ ਵਸਿ ਕਾਲੇ ਰਾਮ ॥
منمُکھِ ہئُمےَ ۄِچھُڑے میریِ جِنّدُڑیِۓ بِکھُ بادھے ہئُمےَ جالے رام ॥
جِءُ پنّکھیِ کپوتِ آپُ بن٘ہ٘ہائِیا میریِ جِنّدُڑیِۓ تِءُ منمُکھ سبھِ ۄسِ کالے رام ॥
ترجمہ:
خودی پسند خودی کی وجہ سے خدا سے جدائی پا لیتے ہیں میری جان بدیوں اور برائیوں کی زیر ان کی روحانی واخلاقی زندگی برباد کر دیتی ہے وہ خؤدی کے پھندے میں پھنسے رہتے ہیں ۔ جیسے پرندے اپنے آپ آب و دانے کے لالچ میں جال میں پھنس جاتے ہیں ویسے ہی خودی پسند اخلاقی موت کے پھندے میں آجاتے ہیں۔
ਜੋ ਮੋਹਿ ਮਾਇਆ ਚਿਤੁ ਲਾਇਦੇ ਮੇਰੀ ਜਿੰਦੁੜੀਏ ਸੇ ਮਨਮੁਖ ਮੂੜ ਬਿਤਾਲੇ ਰਾਮ ॥
جو موہِ مائِیا چِتُ لائِدے میریِ جِنّدُڑیِۓ سے منمُکھ موُڑ بِتالے رام ॥
ترجمہ:
جو انسان دنیاوی دولت کی محبت میں دل لگاتے ہیں وہ بوقوف اور زندگی کے حقیقی راستے پر بھٹکے رہتے ہیں