Urdu Page 545

ਕਰਿ ਮਜਨੁ ਹਰਿ ਸਰੇ ਸਭਿ ਕਿਲਬਿਖ ਨਾਸੁ ਮਨਾ ॥ ਕਰਿ ਸਦਾ ਮਜਨੁ ਗੋਬਿੰਦ ਸਜਨੁ ਦੁਖ ਅੰਧੇਰਾ ਨਾਸੇ ॥

کرِ مجنُ ہرِ سرے سبھِ کِلبِکھ ناسُ منا ॥

کرِ سدا مجنُ گوبِنّد سجنُ دُکھ انّدھیرا ناسے ॥

ترجمہ:

اے من ،اس الہٰی تالاب میں غسل کرنے سے تیرے گناہ مٹ جائیں گے ۔ اے من ہمیشہ الہٰی تالاب میں غسل کرتے رہا کرؤ ۔ جو ہمیشہ ایسا غسل کرتا ہے خدا دوست اسکا عذاب اور لا علمی مٹا دیتا ہے

ਜਨਮ ਮਰਣੁ ਨ ਹੋਇ ਤਿਸ ਕਉ ਕਟੈ ਜਮ ਕੇ ਫਾਸੇ ॥ ਮਿਲੁ ਸਾਧਸੰਗੇ ਨਾਮ ਰੰਗੇ ਤਹਾ ਪੂਰਨ ਆਸੋ ॥

جنم مرنھُ ن ہوءِ تِس کءُ کٹےَ جم کے پھاسے ॥

مِلُ سادھسنّگے نام رنّگے تہا پوُرن آسو ॥

ترجمہ:

اس کی موت و پیدائش یعنی تناسخ مٹ جاتا ہے اور روحانی موت کے پھندے کٹ جاتے ہیں۔

پاک دامنوں کی صحبت و قربت اور سچ و حقیقت کے پریم پیار کے تاثرات سے امید ات مکمل پوری ہوتی ہیں۔

ਬਿਨਵੰਤਿ
ਨਾਨਕ ਧਾਰਿ ਕਿਰਪਾ ਹਰਿ ਚਰਣ ਕਮਲ ਨਿਵਾਸੋ ॥੧॥

بِنۄنّتِ نانک دھارِ کِرپا ہرِ چرنھ کمل نِۄاسو ॥੧॥

لفظی معنی:

سردر ۔ تالاب۔ مجن۔ اشنان۔ غسل ۔ سرے ۔سمندر۔ کل وکھ ۔ ۔ بد اعمال ۔ ناسے ۔ مٹ جائے ۔ سادھس نگے ۔ سحبت و قربت پاکدامن ۔ نام رنگے ۔ا لہٰی نام سچ و حقیقت کے پیار سے ۔ پورن ۔ مکمل۔ آسو۔ امیدیں۔ نواسو۔ کیسے ۔

ترجمہ:

نانک عرض کرتا ہے کہ اے خدا کرم و عنایت فرما کر پائے الہٰی میں بسوں۔

ਤਹ ਅਨਦ ਬਿਨੋਦ ਸਦਾ ਅਨਹਦ ਝੁਣਕਾਰੋ ਰਾਮ
॥ ਮਿਲਿ ਗਾਵਹਿ ਸੰਤ ਜਨਾ ਪ੍ਰਭ ਕਾ ਜੈਕਾਰੋ ਰਾਮ ॥

تہ اند بِنود سدا انہد جھُنھکارو رام ॥

مِلِ گاۄہِ سنّت جنا پ٘ربھ کا جیَکارو رام ॥

ترجمہ:

مسلسل الہی راگ خوشی اور مسرت پیدا کرتا ہے ہمیشہ مقدس جماعت میں گونجتا ہے۔

ایک ساتھ مل کر ، سنت کے ساتھ لوگ خدا کی تسبیحات گاتے رہتے ہیں۔

ਮਿਲਿ ਸੰਤ ਗਾਵਹਿ ਖਸਮ ਭਾਵਹਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰੇਮ ਰਸ
ਰੰਗਿ ਭਿੰਨੀਆ ॥ ਹਰਿ ਲਾਭੁ ਪਾਇਆ ਆਪੁ ਮਿਟਾਇਆ ਮਿਲੇ ਚਿਰੀ ਵਿਛੁੰਨਿਆ ॥

مِلِ سنّت گاۄہِ کھسم بھاۄہِ ہرِ پ٘ریم رس رنّگِ بھِنّنیِیا ॥

ہرِ لابھُ پائِیا آپُ مِٹائِیا مِلے چِریِ ۄِچھُنّنِیا ॥

ترجمہ:

ایک ساتھ مل کر ، اولیاء خدا کے حمد گاتے ہیں ، وہ خدا کو خوش کرتے ہیں۔ ان کا ضمیر اس کی محبت کے عمدہ جوہر سے بھیگا ہوا ہے۔

ان کی خود غرضی کو مٹا کر ، وہ خدا کے نام پر غور کرنے کا ثواب حاصل کرتے ہیں اور اس کے ساتھ مل جاتے ہیں جس سے وہ اتنے عرصے کے لیے جدا ہوئے تھے۔

ਗਹਿ ਭੁਜਾ ਲੀਨੇ ਦਇਆ
ਕੀਨ੍ਹ੍ਹੇ ਪ੍ਰਭ ਏਕ ਅਗਮ ਅਪਾਰੋ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਸਦਾ ਨਿਰਮਲ ਸਚੁ ਸਬਦੁ ਰੁਣ ਝੁਣਕਾਰੋ ॥੨॥

گہِ بھُجا لیِنے دئِیا کیِن٘ہ٘ہے پ٘ربھ ایک اگم اپارو ॥

بِنۄنّتِ نانک سدا نِرمل سچُ سبدُ رُنھ جھُنھکارو ॥੨॥

لفظی معنی:

تیہہ ۔ وہاں مراد صحبت و قربت پاکدامناں ۔ ونود ۔ خوشیاں وتماشے ۔ انحد۔ حڈ سے تجاور۔ جھنکارو۔ دھیمی آواز میں الہٰی سنگیت ۔ جیکارو ۔ فتح کی آوازیں۔ بھاویہہ۔اچھا لگتا ہے ۔ پیار کرتا ہے ۔ ہر پریم رس۔ الہٰی محبت کا لطف ۔ بھنیا۔ بھیگی ہوئی ۔ لابھ ۔ منافع۔ چری وچھونیا۔ دیرینہ جدائی پائے ہوئے ۔ گیہہ بھجاینی ۔ بازور پکڑا۔ سبد۔ سچا کلام۔ رن جھنکارو۔ دھیمی آواز سے بخوشی گاتے ہیں۔

ترجمہ: ناقابل فہم اور لامحدود خدا رحم کرتا ہے ، اس کی مدد کرتا ہے اور انہیں اپنا بناتا ہے۔

نانک نے عرض کیا ، خدا کے ان سنتوں کی زندگی ہمیشہ کے لیے بے عیب ہو جاتی ہے اور خدا کی حمد کے الہی الفاظ کا راگ ان کے اندر ہلتا رہتا ہے۔ || 2 ||

ਸੁਣਿ
ਵਡਭਾਗੀਆ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ਰਾਮ ॥ ਜਿਨ ਕਉ ਕਰਮਿ ਲਿਖੀ ਤਿਸੁ ਰਿਦੈ ਸਮਾਣੀ ਰਾਮ ॥

سُنھِ ۄڈبھاگیِیا ہرِ انّم٘رِت بانھیِ رام ॥

جِن کءُ کرمِ لِکھیِ تِسُ رِدےَ سمانھیِ رام ॥

ترجمہ:

اے بلند قسمت انسان الہٰی آب حیات کی مانند کلام سُنا کرؤ۔ یہ کلام اس کے دلمیں بستا ہے جس پر خود خدا کی کرم وعنایت ہوتی ہے ۔

ਅਕਥ ਕਹਾਣੀ
ਤਿਨੀ ਜਾਣੀ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਪ੍ਰਭੁ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ॥ ਅਮਰੁ ਥੀਆ ਫਿਰਿ ਨ ਮੂਆ ਕਲਿ ਕਲੇਸਾ ਦੁਖ ਹਰੇ ॥

اکتھ کہانھیِ تِنیِ جانھیِ جِسُ آپِ پ٘ربھُ کِرپا کرے ॥

امرُ تھیِیا پھِرِ ن موُیا کلِ کلیسا دُکھ ہرے ॥

ترجمہ:

یہ نا قابل بیان کلام کو وہی سمجھتا ہے جس پر خودخدا کی رحمت ہوتی ہے ۔ وہ صدیوی زندگی اور با اخلاق اور روحانی زندگی والا بن جاتا ہے اور اس کے عذاب اور جھگڑے مٹ جاتے ہیں۔

ਹਰਿ ਸਰਣਿ
ਪਾਈ ਤਜਿ ਨ ਜਾਈ ਪ੍ਰਭ ਪ੍ਰੀਤਿ ਮਨਿ ਤਨਿ ਭਾਣੀ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਸਦਾ ਗਾਈਐ ਪਵਿਤ੍ਰ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ
॥੩॥

ہرِ سرنھِ پائیِ تجِ ن جائیِ پ٘ربھ پ٘ریِتِ منِ تنِ بھانھیِ ॥

بِنۄنّتِ نانک سدا گائیِئےَ پۄِت٘ر انّم٘رِت بانھیِ ॥੩॥

لفظی معنی:

انمرت ۔ آبحیات۔ وہ پانی جو اخلاقی و روحانی زندگی عنایت کرتا ہے ۔ کرم ۔ بخشش۔ اکتھ ۔ جو بیان نہ ہو سکے ۔ تنی ۔ انہوں نے ۔ امرتھیا ۔ صدیوی ہوا۔ کل کلیسے ۔ عذاب و جھگڑے ۔ تج ۔ چھوڑ۔

ترجمہ: اسے سایہ خدا حاصل ہوجاتا ہے ۔ جو کبھی جدا نہیں ہوتا اسے الہٰی محبت پیارے لگنے لگ جاتی ہے ۔

نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ اخلاقی و روحانی یا ذہنی زندگی عنایت کرنے والا کلام جس سے زندگی پاک ہوجاتی ہے ۔ ہمیشہ گائی جانی چاہیئے ۔

ਮਨ ਤਨ ਗਲਤੁ ਭਏ ਕਿਛੁ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ਰਾਮ ॥ ਜਿਸ ਤੇ ਉਪਜਿਅੜਾ ਤਿਨਿ ਲੀਆ ਸਮਾਈ ਰਾਮ ॥

من تن گلتُ بھۓ کِچھُ کہنھُ ن جائیِ رام ॥

جِس تے اُپجِئڑا تِنِ لیِیا سمائیِ رام ॥

ترجمہ:

دل و دماغ و جسم اس طرح سے محو ومجذوب ہو گئے جن کی بابت بیان کرنا محال ہی نہیں بیان سے باہر بھی ہے ۔ بس اتنا ہی کہا جا سکتا ہے ۔ کہ جس سے پیدا ہو اہے اس نے آپ میں مدغم کر لیا یا ملالیا ۔

ਮਿਲਿ ਬ੍ਰਹਮ ਜੋਤੀ ਓਤਿ ਪੋਤੀ ਉਦਕੁ ਉਦਕਿ ਸਮਾਇਆ ॥ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਏਕੁ ਰਵਿਆ ਨਹ ਦੂਜਾ
ਦ੍ਰਿਸਟਾਇਆ ॥

مِلِ ب٘رہم جوتیِ اوتِ پوتیِ اُدکُ اُدکِ سمائِیا ॥

جلِ تھلِ مہیِئلِ ایکُ رۄِیا نہ دوُجا د٘رِسٹائِیا ॥

ترجمہ:

تانے پیٹے کی مانند الہٰی نور اسطرح سے مدغم گھل مل گیا جس طرح سے پانی میں پانی مل جاتا ہے ۔ زمین و زیر زمین و خلا میں واحد خدا بستا ہے کوئی دوسرا نظر نہیں آتا۔

ਬਣਿ ਤ੍ਰਿਣਿ ਤ੍ਰਿਭਵਣਿ ਪੂਰਿ ਪੂਰਨ ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਆਪਿ
ਜਾਣੈ ਜਿਨਿ ਏਹ ਬਣਤ ਬਣਾਈ ॥੪॥੨॥੫॥

بنھِ ت٘رِنھِ ت٘رِبھۄنھِ پوُرِ پوُرن کیِمتِ کہنھُ ن جائیِ ॥

بِنۄنّتِ نانک آپِ جانھےَ جِنِ ایہ بنھت بنھائیِ ॥੪॥੨॥੫॥

لفظی معنی:

گللت ۔ گلستان ۔ مست ۔ محو۔ اپجیئڑا۔ پیدا ہوا۔ تن لیا سمائی ۔ اسی میں مدغم ہوا۔ اس نے اپنے آ پ میں ملالیا ۔ برہم جوتی ۔ الہٰی نور ۔ اوت پوتی ۔ تانے پیٹے کی مانند۔ ادک ۔ پانی ۔ جل تھ ل ۔ پانی اور زمین ۔ مئیل۔ خلا ۔ در سٹائیا۔ دکھائی دیا ۔ نظر آئیا ۔ بن ترن ۔ جنگل اور سبزہ زار۔ تربھون۔ تینوں عالم ۔ زمین ۔ زیر زمین اور خلا۔

ترجمہ:

اسے جنگل میں ویرانے اور سنسان میں اور سبزہ زار میں موجوددکھائی پڑتا ہے جس کی قسمت بیان سے باہر ہے ۔

مراد اس کی روحانی ذہنی واخلاقی قدروقیمتبیان سے باہر ہے ۔ نانک عرض گذارتا ہے ۔ کہ اس کی قدروقیمت وہی جانتا ہے ۔ جس نے یہ منصوبہ تیار کیا ہے ۔

ਬਿਹਾਗੜਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਖੋਜਤ ਸੰਤ ਫਿਰਹਿ ਪ੍ਰਭ ਪ੍ਰਾਣ
ਅਧਾਰੇ ਰਾਮ ॥ ਤਾਣੁ ਤਨੁ ਖੀਨ ਭਇਆ ਬਿਨੁ ਮਿਲਤ ਪਿਆਰੇ ਰਾਮ ॥

بِہاگڑا مہلا ੫॥

کھوجت سنّت پھِرہِ پ٘ربھ پ٘رانھ ادھارے رام ॥

تانھُ تنُ کھیِن بھئِیا بِنُ مِلت پِیارے رام ॥

ترجمہ:

خدا رسیدہ پاکدامن (سنت ) جستجو یا تلاش کرتے ہیں زندگی کے سہارے خدا کو کیونکہ الہٰی ملاپ کے بغیر ان کی جسمانی قوت کم ہوجاتی ہے ۔

ਪ੍ਰਭ ਮਿਲਹੁ ਪਿਆਰੇ ਮਇਆ ਧਾਰੇ
ਕਰਿ ਦਇਆ ਲੜਿ ਲਾਇ ਲੀਜੀਐ ॥ ਦੇਹਿ ਨਾਮੁ ਅਪਨਾ ਜਪਉ ਸੁਆਮੀ ਹਰਿ ਦਰਸ ਪੇਖੇ ਜੀਜੀਐ ॥

پ٘ربھ مِلہُ پِیارے مئِیا دھارے کرِ دئِیا لڑِ لاءِ لیِجیِئےَ ॥

دیہِ نامُ اپنا جپءُ سُیامیِ ہرِ درس پیکھے جیِجیِئےَ ॥

ترجمہ:

پیارے خدا اپنی رحمت و کرم عنایت سے مجھے اپنا دامن پکڑاییئے اور اپنا نام یعنی سچ و حقیقت عنایت کیجیئے اور میرے آقا تجھے یاد کرؤں کیونکہ تیرے دیدار سے مجھے روحانی واخلاقی زندگی حاصل ہوتی ہے ۔

ਸਮਰਥ ਪੂਰਨ ਸਦਾ ਨਿਹਚਲ ਊਚ ਅਗਮ ਅਪਾਰੇ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਧਾਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮਿਲਹੁ ਪ੍ਰਾਨ ਪਿਆਰੇ
॥੧॥

سمرتھ پوُرن سدا نِہچل اوُچ اگم اپارے ॥

بِنۄنّتِ نانک دھارِ کِرپا مِلہُ پ٘ران پِیارے ॥੧॥

لفظی معنی:

پران۔ زندگی ۔ ادھارے ۔ آسرے ۔ تان ۔ طاقت۔ تن کھین بھیا۔ جسم کمزور ہو گیا ۔ میا دھارے ۔ کرم عنایت فرمایئے ۔ لڑ۔ دامن۔ جپؤ۔ یاد رکروں ۔ درس۔ دیدار۔ پیکھے ۔ دیکھوں ۔ جیجیئے ۔ زندگی ملتی ہے ۔ سمرتھ پورن ۔ پوری پوگنا یا طاقت رکھنے کے قابل قابلیت ۔ سدا نہچل۔ ہمیشہ صدیوی ۔

ترجمہ:

اے خدا رحمت وعنایت فرما کیونکہ ہے ۔ کیونکہ تمام طاقتوں سے مرقع ہے ہر جائی اور سب میں بسنے والا ہے صدیوی ہے سب سے بلند رتبے والا ہے ۔ بیشمار ہے نانک عرض گذارتا ہے ،اے مجھے میری زندگی سے پیارے عزیز مجھے اپنا ملاپ دیجیے ۔

ਜਪ ਤਪ ਬਰਤ ਕੀਨੇ ਪੇਖਨ ਕਉ ਚਰਣਾ ਰਾਮ ॥ ਤਪਤਿ ਨ ਕਤਹਿ ਬੁਝੈ ਬਿਨੁ ਸੁਆਮੀ ਸਰਣਾ ਰਾਮ ॥

جپ تپ برت کیِنے پیکھن کءُ چرنھا رام ॥

تپتِ ن کتہِ بُجھےَ بِنُ سُیامیِ سرنھا رام ॥

ترجمہ:

الہٰی سایہ و دیدار کے لئے ریاضت و عبادت و تپسیا اور ضبط نفس کیا مگر ذہنی کوفت کم نہ ہوئی بغیر سایہ خدا ۔

ਪ੍ਰਭ ਸਰਣਿ ਤੇਰੀ ਕਾਟਿ ਬੇਰੀ ਸੰਸਾਰੁ ਸਾਗਰੁ ਤਾਰੀਐ ॥ ਅਨਾਥ ਨਿਰਗੁਨਿ ਕਛੁ ਨ ਜਾਨਾ ਮੇਰਾ ਗੁਣੁ
ਅਉਗਣੁ ਨ ਬੀਚਾਰੀਐ ॥

پ٘ربھ سرنھِ تیریِ کاٹِ بیریِ سنّسارُ ساگرُ تاریِئےَ ॥

اناتھ نِرگُنِ کچھُ ن جانا میرا گُنھُ ائُگنھُ ن بیِچاریِئےَ ॥

ترجمہ:

اے خدا تیرا سایہ ذہنی غلامی کی زنجیریں کاٹ دیتا ہے اور اس دنیاوی زندگی کے سمندر کو عبور بھی کر ا دیتا ہے ۔ مگر میں نیا سرا ہوں اناتھ بے وصف ہوں لا علم ہوں اس لئے کسی قسم کے وصف اور بے وصف کا خیال نہ کرنا،

ਦੀਨ ਦਇਆਲ ਗੋਪਾਲ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਮਰਥ ਕਾਰਣ ਕਰਣਾ ॥ ਨਾਨਕ ਚਾਤ੍ਰਿਕ ਹਰਿ ਬੂੰਦ ਮਾਗੈ ਜਪਿ ਜੀਵਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਚਰਣਾ ॥੨॥

دیِن دئِیال گوپال پ٘ریِتم سمرتھ کارنھ کرنھا ॥

نانک چات٘رِک ہرِ بوُنّد ماگےَ جپِ جیِۄا ہرِ ہرِ چرنھا ॥੨॥

لفظی معنی:

تپت ۔ ذہنی بے چینی ۔ کتیہہ۔ کبھی ۔ سوآمی ۔س رنا۔ سایہ خدا۔ بیری ۔ ذہنی غلامی ۔ اناتھ ۔ ہستی جسکا مالک نہیں کوئی ۔ نرگن ۔ بے وصف۔ گوپال ۔ پروردگار۔ سمرتھ ۔ قابل تمام تر قوتوں کا مالک ۔ کارن ۔ سبب ۔ چاترک ۔ پپیہا۔ بوند۔ آسمانی قطرہ ۔

ترجمہ:

اے غریب پر رحمت کرنے والے مالک کل عالم ہر قسم کی طاقتوں سے مرقع محافط عالم ، پپہے کی طرح نانک الہٰی رحمت کا قطرے کے قطرے کے لئے دعا خواہ ہے ۔ اور الہٰی نام کے لئے التماس و التجا ہے اور تجھ توجہ اور دھیان دینے سے روحانی و ذہنی تسکین حاصل ہوتی ہے ۔

error: Content is protected !!