SGGS p. 549
ਮਨਮੁਖ ਮੂਲਹੁ ਭੁਲਾਇਅਨੁ ਵਿਚਿ ਲਬੁ ਲੋਭੁ ਅਹੰਕਾਰੁ ॥
ਝਗੜਾ ਕਰਦਿਆ ਅਨਦਿਨੁ ਗੁਦਰੈ ਸਬਦਿ ਨ ਕਰੈ ਵੀਚਾਰੁ ॥
منمُکھ موُلہُ بھُلائِئنُ ۄِچِ لبُ لوبھُ اہنّکارُ ॥
جھگڑا کردِیا اندِنُ گُدرےَ سبدِ ن کرےَ ۄیِچارُ ॥
لفظی معنی:
گیانی ۔ دانشمند ۔ سمجھدار۔ عاقل۔ نامے ۔ نام سے ۔ سچ و حقیقت اپنا کر ۔ گرمت ۔ سبق مرشد کی مطابق سمجھ ۔ اچل ۔ پائیدار ۔ چلائے ۔ رد ۔ بدل ۔ انکیکار ۔ ساتھی ۔ سہارو ۔ اچھا۔ منمکھ مولہو ۔ بھلائن ۔ مریدان من کو خدا نے آغاز سے ہی بنیادی طور پر بھول میں ڈال رکھا ہے ۔ لب ۔ دنیاوی محبت ۔ لوبھ ۔ لالچ ۔ اہنکار ۔ غرور۔ تکبر ۔ اندن گدرے ۔ روز بحث مباحثے میں گذرتے ہیں۔
ترجمہ:
خدا نے خود پسند لوگوں کو چھوڑ دیا ہے کیونکہ وہ لالچ اور غرور میں مبتلا ہیں۔
ان کا ہر دن دلائل میں گزرتا ہے اور وہ گرو کے کلام پر غور نہیں کرتے۔
ਸੁਧਿ ਮਤਿ ਕਰਤੈ ਹਿਰਿ ਲਈ ਬੋਲਨਿ ਸਭੁ
ਵਿਕਾਰੁ ॥ ਦਿਤੈ ਕਿਤੈ ਨ ਸੰਤੋਖੀਅਨਿ ਅੰਤਰਿ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਬਹੁਤੁ ਅਗ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਅੰਧਾਰੁ ॥
سُدھِ متِ کرتےَ ہِرِ لئیِ بولنِ سبھُ ۄِکارُ ॥
دِتےَ کِتےَ ن سنّتوکھیِئنِ انّترِ ت٘رِسنا بہُتُ اگ٘یئانُ انّدھارُ ॥
ترجمہ:
خالق نے ان کی عقل چھین لی ہے ، لہٰذا وہ جو بھی بولتے ہیں وہ بری اور بیکار ہے۔
چاہے انہیں کتنا ہی دیا جائے ، وہ کبھی مطمئن نہیں ہوتے کیونکہ ان کے اندر شدید خواہش اور جہالت کا اندھیرا ہے۔
ਨਾਨਕ ਮਨਮੁਖਾ ਨਾਲਹੁ ਤੁਟੀਆ
ਭਲੀ ਜਿਨਾ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਪਿਆਰੁ ॥੧॥
نانک منمُکھا نالہُ تُٹیِیا بھلیِ جِنا مائِیا موہِ پِیارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
سبد ۔ کلام ۔ نصیحت ۔ سبق ۔ سدھ مت ۔ ٹھیک سمجھ ۔ ہر لئی ۔ نکا لی ۔ وکار۔ فضول۔ سنتوکھئن۔ صبر ںنہیں کرتے ۔ ترشنا۔ پیاس ۔ بھو۔ اگھان اندھار۔ اندھیراو جہالت ۔
ترجمہ: اے نانک ، بہتر ہے کہ خود غرض افراد سے جدا ہو جائیں جو صرف مایا ، دنیاوی دولت اور طاقت سے محبت کرتے ہیں۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਭਉ ਸੰਸਾ ਕਿਆ ਕਰੇ ਜਿਨ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਿਰਿ
ਕਰਤਾਰੁ ॥ ਧੁਰਿ ਤਿਨ ਕੀ ਪੈਜ ਰਖਦਾ ਆਪੇ ਰਖਣਹਾਰੁ ॥
مਃ੩॥
تِن٘ہ٘ہ بھءُ سنّسا کِیا کرے جِن ستِگُرُ سِرِ کرتارُ ॥
دھُرِ تِن کیِ پیَج رکھدا آپے رکھنھہارُ ॥
ترجمہ:
جن کا امدادی ہو خود خدا اور سچا مرشد تو انہیں خوف و فکر کس بات کا ۔ آغاز عالم اور پہلے سے ہی عزت و وقار کا محافظ ہے خود خدا۔
ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਿ ॥
ਨਾਨਕ ਸੁਖਦਾਤਾ ਸੇਵਿਆ ਆਪੇ ਪਰਖਣਹਾਰੁ ॥੨॥
مِلِ پ٘ریِتم سُکھُ پائِیا سچےَ سبدِ ۄیِچارِ ॥
نانک سُکھداتا سیۄِیا آپے پرکھنھہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
تن ۔ انہیں۔ بھو ۔ خوف۔ سنسا۔ فکر تشویش۔ سر ۔ سر پر امدادی ۔ دھر ۔ شروع۔ آغاز۔ پیج ۔ عزت۔ وقار۔ رکھنہار۔ جس میں رکھنے کی توفیق ہے ۔ سبد وچار۔ سچے کالم کی سمجھ و سوچ سے ۔ سکھداتا ۔ سکھ یا آرام پہنچانے والا۔ سیویا ۔ خدمت کی ۔ پرکھنہار۔ جانچ کی توفیق رکھنے والا ۔ سبد وچار۔ سچے کلام کو سمجھ کر ۔
ترجمہ:
اس کے ملاپ و سیلے کلام کو سوچ سمجھ کر سکھ ملتا ہے ۔
نانک نے آرام پہنچانے والے کی جو آرام کی نعمت عنایت کرتا ہے اس کی خدمت و ریاضت کی جو خود ہی پہچان کرنے والا ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਭਿ ਤੇਰਿਆ ਤੂ ਸਭਨਾ ਰਾਸਿ ॥
ਜਿਸ ਨੋ ਤੂ ਦੇਹਿ ਤਿਸੁ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਮਿਲੈ ਕੋਈ ਹੋਰੁ ਸਰੀਕੁ ਨਾਹੀ ਤੁਧੁ ਪਾਸਿ ॥
پئُڑیِ ॥
جیِء جنّت سبھِ تیرِیا توُ سبھنا راسِ ॥
جِس نو توُ دیہِ تِسُ سبھُ کِچھُ مِلےَ کوئیِ ہورُ سریِکُ ناہیِ تُدھُ پاسِ ॥
ترجمہ:
اے خدا۔ سارے جاندار تیرا اثاثہ اور ملکیت ہیں اور تو سب کا سرمایہ۔ جسے تو دیتا ہے اسے سب کچھ ملتا ہے تیرا دوسرا کوئی ثانی نہیں۔
ਤੂ ਇਕੋ ਦਾਤਾ ਸਭਸ ਦਾ ਹਰਿ
ਪਹਿ ਅਰਦਾਸਿ ॥ ਜਿਸ ਦੀ ਤੁਧੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸ ਦੀ ਤੂ ਮੰਨਿ ਲੈਹਿ ਸੋ ਜਨੁ ਸਾਬਾਸਿ ॥
توُ اِکو داتا سبھس دا ہرِ پہِ ارداسِ ॥
جِس دیِ تُدھُ بھاۄےَ تِس دیِ توُ منّنِ لیَہِ سو جنُ ساباسِ ॥
ترجمہ:
تو سب کا سب کے لئے واحد سخی ہے ۔ اور تیرے پاس عرض و گذارش ہے ۔ جس کی عرضداشت اچھی لگتی ہے ۔ اسے منظور کر لیتا ہے شاباش پاتا ہے ۔ تیری خوشنودی حاصل کر تا ہے ۔
ਸਭੁ ਤੇਰਾ ਚੋਜੁ ਵਰਤਦਾ ਦੁਖੁ
ਸੁਖੁ ਤੁਧੁ ਪਾਸਿ ॥੨॥
سبھُ تیرا چوجُ ۄرتدا دُکھُ سُکھُ تُدھُ پاسِ ॥੨॥
لفظی معنی:
راس۔ سرمایہ ۔ سریک۔ ثانی ۔ برابر۔ ارداس۔ گذارش ۔ عرض۔ چوج ۔ کھیل ۔
ترجمہ:
یہ سارا دنیاوی کھیل تیرا کیا ہو رہا ہے سارے عذاب و آرام و آسائش کا تو ہی مالک ہے ۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੈ ਭਾਵਦੇ ਦਰਿ ਸਚੈ ਸਚਿਆਰ ॥ ਸਾਜਨ ਮਨਿ ਆਨੰਦੁ ਹੈ
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰ ॥
سلوک مਃ੩॥
گُرمُکھِ سچےَ بھاۄدے درِ سچےَ سچِیار ॥
ساجن منِ آننّدُ ہےَ گُر کا سبدُ ۄیِچار ॥
ترجمہ:
مریدان مرشد سچے خدا کے پیارے ہیں سچے خدا کے در پر نیک چلن اور حقیقت پرست سمجھے جاتے ہیں۔ مریدان مرشد دوستوں کے دل میں سکون بستا ہےا ور وہ کلام مرشد کو سمجھتے اور خیال آرائی کرتے ہیں۔
ਅੰਤਰਿ ਸਬਦੁ ਵਸਾਇਆ ਦੁਖੁ ਕਟਿਆ ਚਾਨਣੁ ਕੀਆ ਕਰਤਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ
ਰਖਣਹਾਰਾ ਰਖਸੀ ਆਪਣੀ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ॥੧॥
انّترِ سبدُ ۄسائِیا دُکھُ کٹِیا چاننھُ کیِیا کرتارِ ॥
نانک رکھنھہارا رکھسیِ آپنھیِ کِرپا دھارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
گور مکھ ۔ مرید مرشد۔ مرشد کے سبق یا ہدایت پر چلنے ولاے ۔ سچے ۔ سچے خدا۔ بھاودے ۔ پیارے لگتے ہیں یا پیارے ہیں۔ سچیار ۔ خوش اخلاق۔ نیک چال چلنے والے ۔ ساجن ۔ دوست۔ مریدان مرشد دوستوں کے ۔ آنند ۔ سکون ۔ چانن ۔ ذہنی روشنی علم کی ۔ رکھنہار۔ جس میں حفاظت کی توفیق ہے ۔
ترجمہ:
انہوں نے کلام مرشد سبق مرشد دل میں بسائیا ہوا ہے ۔
کارساز کرتار نے ان کے عذاب مٹا کر ان کے ذہن و روحوں کوعقل و دانشمند ی سے روشن کر رکھے ہیں۔ اے نانک۔ خدا جس میں حفاظت کی توفیق ہے اپنی کرم و عنایت سے ان کی حفاظت کرتا ہے ۔
ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਚਾਕਰੀ ਭੈ ਰਚਿ ਕਾਰ ਕਮਾਇ ॥ ਜੇਹਾ
ਸੇਵੈ ਤੇਹੋ ਹੋਵੈ ਜੇ ਚਲੈ ਤਿਸੈ ਰਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਆਪਿ ਹੈ ਅਵਰੁ ਨ ਦੂਜੀ ਜਾਇ ॥੨॥
مਃ੩॥
گُر کیِ سیۄا چاکریِ بھےَ رچِ کار کماءِ ॥
جیہا سیۄےَ تیہو ہوۄےَ جے چلےَ تِسےَ رجاءِ ॥
نانک سبھُ کِچھُ آپِ ہےَ اۄرُ ن دوُجیِ جاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
بھے رچ ۔ خوف زدہ ۔ جیہاسیوے ۔ جیسی خدمت کرو گے ۔ تیہو ہووے ۔ ویسے ہی ہوگا۔ تسے رضائے ۔ اس کی رضا یا مرضی کے مطابق۔ دوجی جائے ۔ دوسری جگہ ۔
ترجمہ:
جو انسان الہٰی خوف رکھ کر مرشد کی بتائی ہوئی خدمت اور کار کریگا اور الہٰی ضا میں رہ کر جیسی خدمت کریگا ویسا ہی ہو جائیگا ۔ اے نانک۔ ایسے انسان کو ہر چیز خدا دکھائی دیتی ہے اس کے علاوہ کوئی دوسرا دکاھئی نہیں دیتا نہ کوئی اس کےعلاوہ دوسری جگہ دکھائی دیتی ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਤੇਰੀ
ਵਡਿਆਈ ਤੂਹੈ ਜਾਣਦਾ ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ ਹੋਰੁ ਸਰੀਕੁ ਹੋਵੈ ਤਾ ਆਖੀਐ ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ
ਤੂਹੈ ਹੋਈ ॥
پئُڑیِ ॥
تیریِ ۄڈِیائیِ توُہےَ جانھدا تُدھُ جیۄڈُ اۄرُ ن کوئیِ ॥
تُدھُ جیۄڈُ ہورُ سریِکُ ہوۄےَ تا آکھیِئےَ تُدھُ جیۄڈُ توُہےَ ہوئیِ ॥
ترجمہ:
اے خدا تیرا عظمت و سعت و بلندی تو ہی سمجھتا ہے تیرے جتنا بڑا دوسرا کوئی نہیں۔ تیرے جتنا بلند عظمت تیرا کوئی ثانی ہو تب کہیں تیرے بلند عظمت بیان کرے لیکن تیرے جتنا بلند عظمت تو ہی ہے ۔
ਜਿਨਿ ਤੂ ਸੇਵਿਆ ਤਿਨਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਹੋਰੁ ਤਿਸ ਦੀ ਰੀਸ ਕਰੇ ਕਿਆ ਕੋਈ ॥ ਤੂ ਭੰਨਣ ਘੜਣ
ਸਮਰਥੁ ਦਾਤਾਰੁ ਹਹਿ ਤੁਧੁ ਅਗੈ ਮੰਗਣ ਨੋ ਹਥ ਜੋੜਿ ਖਲੀ ਸਭ ਹੋਈ ॥
جِنِ توُ سیۄِیا تِنِ سُکھُ پائِیا ہورُ تِس دیِ ریِس کرے کِیا کوئیِ ॥
توُ بھنّننھ گھڑنھ سمرتھُ داتارُ ہہِ تُدھُ اگےَ منّگنھ نو ہتھ جوڑِ کھلیِ سبھ ہوئیِ ॥
ترجمہ:
جس نے بھی تیرے خدمت دریاضت کی ہے اس نے آرام و آسائش حاصل کیا ہے دوسرا کوئی اس کی برابری کیا کر سکتا ہے ۔ تو بنانے اور وگاڑنے کی توفیق رکھتا ہے اور تو تمام نعمتیں بخشنے والی سخی اور داتا ہے سارے عالم کے جاندار تیرے آگے بھیک مانگھنے کے لئے ہاتھ باندھے اور پھیلائے کھڑے ہیں ۔
ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ ਦਾਤਾਰੁ ਮੈ ਕੋਈ ਨਦਰਿ ਨ
ਆਵਈ ਤੁਧੁ ਸਭਸੈ ਨੋ ਦਾਨੁ ਦਿਤਾ ਖੰਡੀ ਵਰਭੰਡੀ ਪਾਤਾਲੀ ਪੁਰਈ ਸਭ ਲੋਈ ॥੩॥
تُدھُ جیۄڈُ داتارُ مےَ کوئیِ ندرِ ن آۄئیِ تُدھُ سبھسےَ نو دانُ دِتا کھنّڈیِ ۄربھنّڈیِ پاتالیِ پُرئیِ سبھ لوئیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
جیوؤ۔ اتنا بڑا۔ سمرتھ ۔ توفیق والا۔ داتار۔ سخی ۔ دینے والا۔ ندر۔ زیر نظر۔ کھنڈی در بھنڈی ۔ دنیا کے ہر حصے میں۔ سب لوئی ۔ سارے لوگوں کو ۔
ترجمہ:
تیرے جتنا بھڑا سخی مجھے کوئی نہیں دکھائی دیتا تو اس عالم کے ہر حصے غرض یہ کہ کل عالم کو اور تمام جانداروں کو نعمتیں بخشتا ہے ۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਮਨਿ
ਪਰਤੀਤਿ ਨ ਆਈਆ ਸਹਜਿ ਨ ਲਗੋ ਭਾਉ ॥ ਸਬਦੈ ਸਾਦੁ ਨ ਪਾਇਓ ਮਨਹਠਿ ਕਿਆ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
منِ پرتیِتِ ن آئیِیا سہجِ ن لگو بھاءُ ॥
سبدےَ سادُ ن پائِئو منہٹھِ کِیا گُنھ گاءِ ॥
ترجمہ:
دل میں یقین نہیں ذہن میں سکون نہیں اور نہ اس سے پریم پیار ہے نہ سبق و کلام کا لطف و مزہ ہے تو دلی ضد سے الہٰی حمدوثناہ بے معنی ہے ۔
ਨਾਨਕ
ਆਇਆ ਸੋ ਪਰਵਾਣੁ ਹੈ ਜਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
نانک آئِیا سو پرۄانھُ ہےَ جِ گُرمُکھِ سچِ سماءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
پرتیت ۔ یقین ۔ سہج ۔ ذہنی سوکن ۔ بھاؤ۔ پیار۔ سبدے ۔ کلام کا ۔ ساد۔ لطف۔ مزہ ۔ من ہٹھ ۔ دلی ضد۔ پروان ۔ منظور۔ قبول۔ گومرکھ سچ ۔ مرشد کے وسیلے سے حقیقت و اصلیت ۔ سمائے ۔ محو ومجذوب۔
ترجمہ:
اے نانک اس جہان میں اسی کا پیدا ہونا بارگاہ الہٰی میں منظور اور قبول ہوتا ہے جو مرشد کے وسیلے سے سچ حقیقت اور خدا میں محو ومجذوب ہوجائے ۔
ਮਃ ੩ ॥ ਆਪਣਾ ਆਪੁ ਨ ਪਛਾਣੈ ਮੂੜਾ ਅਵਰਾ ਆਖਿ
ਦੁਖਾਏ ॥ ਮੁੰਢੈ ਦੀ ਖਸਲਤਿ ਨ ਗਈਆ ਅੰਧੇ ਵਿਛੁੜਿ ਚੋਟਾ ਖਾਏ ॥
مਃ੩॥
آپنھا آپُ ن پچھانھےَ موُڑا اۄرا آکھِ دُکھاۓ ॥
مُنّڈھےَ دیِ کھسلتِ ن گئیِیا انّدھے ۄِچھُڑِ چوٹا کھاۓ ॥
ترجمہ:
نادان جاہل انسان اپنے خوائش کر دار کی پہچان نہیں کرتا اور دوسروں کو کہہ کہ عذاب پہنچاتا ہے ۔ اپنی پہلی عادات نہیں بدلتا ذہنی اندھا جدائی میں عذاب پاتا ہے ۔
ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਭੈ ਭੰਨਿ ਨ ਘੜਿਓ ਰਹੈ ਅੰਕਿ ਸਮਾਏ ॥
ستِگُر کےَ بھےَ بھنّنِ ن گھڑِئو رہےَ انّکِ سماۓ ॥
ترجمہ:
سچے مرشد کے خوف سے پہلی عادات نہیں بدلتا اور سنوارتا درست کرتا تاکہ الہٰی گود میں محو ومجذوب رہے ۔