ਮਃ ੫ ॥ ਘਟਿ ਵਸਹਿ ਚਰਣਾਰਬਿੰਦ ਰਸਨਾ ਜਪੈ ਗੁਪਾਲ ॥ ਨਾਨਕ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ
ਸਿਮਰੀਐ ਤਿਸੁ ਦੇਹੀ ਕਉ ਪਾਲਿ ॥੨॥
مਃ੫॥
گھٹِ ۄسہِ چرنھاربِنّد رسنا جپےَ گُپال ॥
نانک سو پ٘ربھُ سِمریِئےَ تِسُ دیہیِ کءُ پالِ ॥੨॥
لفظی معنی:
گھٹ ۔ دل۔ چرنار بند ۔ متبرک پاک پاوں۔ رسنا۔ زبان۔ گوپال۔ مالک زمین مراد۔ خدا۔ پال ۔ پرورش۔
ترجمہ:
جس کے دل میں خدا کا پاکیزہ نام ہے اور جس کی زبان زمین کے مالک پر غور کرتی ہے۔
اے نانک ، اس جسم کی پرورش کرو جس کی وجہ سے خدا کو یاد کیا جاتا ہے۔
ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਕਰਤਾ ਆਪਿ ਕਰੇ ਇਸਨਾਨੁ ॥ ਆਪੇ
ਸੰਜਮਿ ਵਰਤੈ ਸ੍ਵਾਮੀ ਆਪਿ ਜਪਾਇਹਿ ਨਾਮੁ ॥
پئُڑیِ ॥
آپے اٹھسٹھِ تیِرتھ کرتا آپے کرے اِسنانُ ॥
آپے سنّجمِ ۄرتےَ س٘ۄامیِ آپِ جپائِہِ نامُ ॥
ترجمہ: خدا خود ہی اڑسٹھ زیارت گاہیں بنانے والا ہے اور خؤد ہی زیارت و اسنان کرتا ہے ۔ خدا خود ہی ضبط ۔ اختیار کرتا ہے ۔ اور خود ہی الہٰی نام ور یاض کرتا ہے ۔
ਆਪਿ ਦਇਆਲੁ ਹੋਇ ਭਉ ਖੰਡਨੁ ਆਪਿ ਕਰੈ ਸਭੁ ਦਾਨੁ ॥
ਜਿਸ ਨੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪਿ ਬੁਝਾਏ ਸੋ ਸਦ ਹੀ ਦਰਗਹਿ ਪਾਏ ਮਾਨੁ ॥
آپِ دئِیالُ ہوءِ بھءُ کھنّڈنُ آپِ کرےَ سبھُ دانُ ॥
جِس نو گُرمُکھِ آپِ بُجھاۓ سو سد ہیِ درگہِ پاۓ مانُ ॥
ترجمہ: خوف مٹانے والا خدا مہربان ہوکر ہر طرح کا دان کرتا ہے ۔ جسے سچے مرشد کے وسیلے سے عقل و ہوو سمجھ عنایت ہوتی ہے اسے بارگاہ الہٰی میں توقیر و حشمت ملتی ہے
ਜਿਸ ਦੀ ਪੈਜ ਰਖੈ ਹਰਿ ਸੁਆਮੀ ਸੋ ਸਚਾ
ਹਰਿ ਜਾਨੁ ॥੧੪॥
جِس دیِ پیَج رکھےَ ہرِ سُیامیِ سو سچا ہرِ جانُ ॥੧੪॥
لفظی معنی:
اٹھ سٹھ ۔ اٹھاہٹ۔ اڑسٹھ ۔ سنجم۔ ضبط۔ طریقہ ۔ دیال۔ مہربان۔ بھوکھنڈ۔ خوف مٹانے والا۔ بجھائے ۔س مجھائے ۔ مان ۔ عزت۔ پیج ۔ عزت۔
ترجمہ:.جس کی عزت کا محافظ خود خدا وہ الہٰی خدمتگار خدا کا پیارا ہے ۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਨਾਨਕ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਭੇਟੇ ਜਗੁ ਅੰਧੁ ਹੈ ਅੰਧੇ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥ ਸਬਦੈ
ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਨ ਲਾਵਈ ਜਿਤੁ ਸੁਖੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
نانک بِنُ ستِگُر بھیٹے جگُ انّدھُ ہےَ انّدھے کرم کماءِ ॥
سبدےَ سِءُ چِتُ ن لاۄئیِ جِتُ سُکھُ ۄسےَ منِ آءِ ॥
ترجمہ: اے نانک ، سچے گرو سے ملنے اور اس کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر ، پوری دنیا روحانی طور پر اندھی ہے اور احمقانہ کام کرتی ہے۔
یہ اپنے شعور کو گرو کے کلام پر مرکوز نہیں کرتا ، جس سے ذہن میں سکون آئے گا۔
ਤਾਮਸਿ ਲਗਾ ਸਦਾ ਫਿਰੈ ਅਹਿਨਿਸਿ ਜਲਤੁ ਬਿਹਾਇ ॥
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋ ਥੀਐ ਕਹਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਇ ॥੧॥
تامسِ لگا سدا پھِرےَ اہِنِسِ جلتُ بِہاءِ ॥
جو تِسُ بھاۄےَ سو تھیِئےَ کہنھا کِچھوُ ن جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
بھیٹے ۔ ملاپ ۔ جگ ۔ عالم دنیا۔ اندھ ۔ اندھیرے ۔ لا علمی ۔ اندھے کرم ۔ لا علم اعمال۔ سبدے ۔ الم۔ چت ۔ علم ۔ جت ۔ جس سے ۔ تاس ۔ غسے ۔ والی عادت۔ اہنس ۔ روز و شب۔ جلت وہائے ۔ زندگی تپش میں گذرتی ہے ۔ تھیئے ۔ ہوتا ہے ۔
ترجمہ: ہمیشہ برائیوں میں مبتلا رہتا ہے (ہوس ، غصہ ، لالچ ، جذباتی لگاؤ اور انا) یہ ادھر ادھر گھومتا ہے ، اس کے دن اور راتیں اذیت میں جلتی ہیں۔
جو کچھ خدا کو پسند ہے وہ ہو جاتا ہے اس میں کسی کا کوئی کہنا نہیں ہے. || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰੂ ਫੁਰਮਾਇਆ ਕਾਰੀ ਏਹ ਕਰੇਹੁ ॥ ਗੁਰੂ
ਦੁਆਰੈ ਹੋਇ ਕੈ ਸਾਹਿਬੁ ਸੰਮਾਲੇਹੁ ॥
مਃ੩॥
ستِگُروُ پھُرمائِیا کاریِ ایہ کریہُ ॥
گُروُ دُیارےَ ہوءِ کےَ ساہِبُ سنّمالیہُ ॥
ترجمہ: سچے مرشد کا فرمن ہے کہ وہم وگمان کا پردہ کاٹنے کے لئے یہ کام کرؤ کہ مرشد کے در پر جا کے خدا کو یاد کرؤ
ਸਾਹਿਬੁ ਸਦਾ ਹਜੂਰਿ ਹੈ ਭਰਮੈ ਕੇ ਛਉੜ ਕਟਿ ਕੈ ਅੰਤਰਿ ਜੋਤਿ ਧਰੇਹੁ ॥
ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹੈ ਦਾਰੂ ਏਹੁ ਲਾਏਹੁ ॥
ساہِبُ سدا ہجوُرِ ہےَ بھرمےَ کے چھئُڑ کٹِ کےَ انّترِ جوتِ دھریہُ ॥
ہرِ کا نامُ انّم٘رِتُ ہےَ داروُ ایہُ لائیہُ ॥
ترجمہ: مالک ہمیشہ تھاہے جو وہم وگامن کا پردہ کاٹ کر ذہن کو نورانی کر دیتا ہے ۔ خدا کا نام آب حیات ہے جو روحانی واخلاقی زندگی عنایت کرنے والا ہے ۔
ਸਤਿਗੁਰ ਕਾ ਭਾਣਾ ਚਿਤਿ ਰਖਹੁ ਸੰਜਮੁ ਸਚਾ ਨੇਹੁ ॥ ਨਾਨਕ
ਐਥੈ ਸੁਖੈ ਅੰਦਰਿ ਰਖਸੀ ਅਗੈ ਹਰਿ ਸਿਉ ਕੇਲ ਕਰੇਹੁ ॥੨॥
ستِگُر کا بھانھا چِتِ رکھہُ سنّجمُ سچا نیہُ ॥
نانک ایَتھےَ سُکھےَ انّدرِ رکھسیِ اگےَ ہرِ سِءُ کیل کریہُ ॥੨॥
لفظی معنی:
کاری ۔ کام ۔ گرو دوآرے ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ صاحبت ۔ آقا۔ مالک ۔ سمالیہو ۔ یاد کرؤ۔ چھوڑ۔ پردہ ۔ وھریہو۔ رکھی ۔ جوت۔ نور۔ علم کا چراگ ۔ سمجھ ۔ ہر کا نام۔ الہٰی نام سچ وحقیقت امرت۔ آب حیات ۔ سنجم۔ سچا نیہہو۔ پیار پریم تمہاری طرز اعمال یا کارہو ۔ اگے ۔ آئندہ ۔ کیل۔کھیل۔
ترجمہ: سچے گرو کی مرضی کو اپنے شعور میں شامل کریں ، اور خدا کی محبت کو اپنے نفس کا نظم بنائیں۔
اے نانک ، نام کی یہ دوا تمہیں یہاں اور اگلی دنیا میں امن میں رکھے گی ، تم خدا کی صحبت میں روحانی خوشی حاصل کرو گے || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਭਾਰ ਅਠਾਰਹ ਬਣਸਪਤਿ ਆਪੇ
ਹੀ ਫਲ ਲਾਏ ॥ ਆਪੇ ਮਾਲੀ ਆਪਿ ਸਭੁ ਸਿੰਚੈ ਆਪੇ ਹੀ ਮੁਹਿ ਪਾਏ ॥
پئُڑیِ ॥
آپے بھار اٹھارہ بنھسپتِ آپے ہیِ پھل لاۓ ॥
آپے مالیِ آپِ سبھُ سِنّچےَ آپے ہیِ مُہِ پاۓ ॥
ترجمہ: خدا خود پودوں کے تمام اٹھارہ بوجھ ہے ، اور وہ خود اسے پھل دیتا ہے۔
وہ خود باغبان ہے ، وہ خود اس کو سیراب کرتا ہے اور وہ خود پھل کھاتا ہے۔
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਆਪੇ ਭੁਗਤਾ ਆਪੇ ਦੇਇ
ਦਿਵਾਏ ॥ ਆਪੇ ਸਾਹਿਬੁ ਆਪੇ ਹੈ ਰਾਖਾ ਆਪੇ ਰਹਿਆ ਸਮਾਏ ॥
آپے کرتا آپے بھُگتا آپے دےءِ دِۄاۓ ॥
آپے ساہِبُ آپے ہےَ راکھا آپے رہِیا سماۓ ॥
ترجمہ: وہ خود بھی خالق ہے ، اور وہ خود لطف اندوز ہے وہ خود دیتا ہے ، اور دوسروں کو دینے پر مجبور کرتا ہے۔
وہ خود مالک ہے ، خود چوکیدار ہے ، اور وہ خود ہر جگہ پھیلا ہوا ہے۔
ਜਨੁ ਨਾਨਕ ਵਡਿਆਈ ਆਖੈ ਹਰਿ ਕਰਤੇ
ਕੀ ਜਿਸ ਨੋ ਤਿਲੁ ਨ ਤਮਾਏ ॥੧੫॥
جنُ نانک ۄڈِیائیِ آکھےَ ہرِ کرتے کیِ جِس نو تِلُ ن تماۓ ॥੧੫॥
لفظی معنی:
بھار۔ پرانا کچا من ۔ پرانا۔ خیال ہے کہ اگر ہر قسم کے درختوں اور پودوں کا ایک یاک پتہ اکھٹا کیا جائے تو اٹھارہ بھار مراد پانچ م۔ من کچھا بوجھ یا بھار ہوجات اہے ۔ بنا سپت ۔ سبزہ ار۔ سنچے ۔ آبپاشی کرتا ہے ۔ موہ ۔ منہ میں۔ بھگتا ۔ کھانے والا۔ استعمال کرنے والا۔ تل نہ ھمائے ۔ ذر ا سا بھی لالچ نہیں۔
ترجمہ:
عقیدت مند نانک اس خدا کی شان بیان کرتے ہیں ، جو کائنات کا خالق ہے ، جس کے پاس ذرہ برابر بھی لالچ نہیں ہے۔ || 15 ||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਮਾਣਸੁ ਭਰਿਆ ਆਣਿਆ ਮਾਣਸੁ ਭਰਿਆ ਆਇ ॥
ਜਿਤੁ ਪੀਤੈ ਮਤਿ ਦੂਰਿ ਹੋਇ ਬਰਲੁ ਪਵੈ ਵਿਚਿ ਆਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
مانھسُ بھرِیا آنھِیا مانھسُ بھرِیا آءِ ॥
جِتُ پیِتےَ متِ دوُرِ ہوءِ برلُ پۄےَ ۄِچِ آءِ ॥
ترجمہ: ایک شخص شراب کی مکمل بوتل لاتا ہے ، اور دوسرا آتا ہے اور اس بوتل سے اپنا پیالہ بھرتا ہے۔
جس کو پینے سے ذہانت نکل جاتی ہے اور ذہن میں پاگل پن داخل ہو جاتا ہے۔
ਆਪਣਾ ਪਰਾਇਆ ਨ ਪਛਾਣਈ ਖਸਮਹੁ ਧਕੇ
ਖਾਇ ॥ ਜਿਤੁ ਪੀਤੈ ਖਸਮੁ ਵਿਸਰੈ ਦਰਗਹ ਮਿਲੈ ਸਜਾਇ ॥
آپنھا پرائِیا ن پچھانھئیِ کھسمہُ دھکے کھاءِ ॥
جِتُ پیِتےَ کھسمُ ۄِسرےَ درگہ مِلےَ سجاءِ ॥
ترجمہ: اور اپنے اور اجنبی کے درمیان فرق نہیں کر سکتا ایسے انسان کو مالک خدا کی طرف سے دکے ملتے ہیں ۔
جس کو پینے سے ، مالک خدا کو بھول جاتا ہے ، اور خدا کی موجودگی میں سزا پاتا ہے۔
ਝੂਠਾ ਮਦੁ ਮੂਲਿ ਨ ਪੀਚਈ ਜੇ ਕਾ ਪਾਰਿ ਵਸਾਇ
॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਸਚੁ ਮਦੁ ਪਾਈਐ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਜਿਸੁ ਆਇ ॥
جھوُٹھا مدُ موُلِ ن پیِچئیِ جے کا پارِ ۄساءِ ॥
نانک ندریِ سچُ مدُ پائیِئےَ ستِگُرُ مِلےَ جِسُ آءِ ॥
ترجمہ:
جہاں تک ممکن ہو ، ایسا جھوٹا نشہ کسی کو کبھی شراب نہیں پینا چاہیے ، ۔
اے نانک ، صرف وہی شخص نام کا پرکشش امرت حاصل کرتا ہے ، جو خدا کے فضل سے سچے گرو کی تعلیمات پر پورا اترتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے۔
ਸਦਾ ਸਾਹਿਬ ਕੈ ਰੰਗਿ ਰਹੈ ਮਹਲੀ ਪਾਵੈ
ਥਾਉ ॥੧॥
سدا ساہِب کےَ رنّگِ رہےَ مہلیِ پاۄےَ تھاءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
مانس۔ا نسان ۔ آئای ۔ لائیا گیا ۔ بھریا۔ آلودہ ۔ بھر یا جائے ۔ پیدا ہوکر آلو دہ ہو ا۔ جت پیتے ۔ جس کے پینے سے ۔ مت دور ہوئے ۔ ہوش و عقل جاتی رہے ۔ برل۔ وگاڑ۔ دیوانیگ ۔ خصہو ۔ مالک کی طرف سے ۔ درگیہہ۔ دبار سے ۔ پیچی ۔ پیو۔ پار وسائے ۔جہاں تک ہو سکے ۔ ندیر ۔ نگاہ شفقت۔ سچ مد ۔ سچی شراب۔ صاحب کے رنگ ۔ ملاک کے پیار
ترجمہ: ایسا شخص ہمیشہ خدا کی محبت میں ڈوبا رہتا ہے اور خدا کی موجودگی میں عزت پاتا ہے۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਇਹੁ ਜਗਤੁ ਜੀਵਤੁ ਮਰੈ ਜਾ ਇਸ ਨੋ ਸੋਝੀ ਹੋਇ ॥ ਜਾ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸਵਾਲਿਆ ਤਾਂ ਸਵਿ ਰਹਿਆ
ਜਗਾਏ ਤਾਂ ਸੁਧਿ ਹੋਇ ॥
مਃ੩॥
اِہُ جگتُ جیِۄتُ مرےَ جا اِس نو سوجھیِ ہوءِ ॥
جا تِن٘ہ٘ہِ سۄالِیا تاں سۄِ رہِیا جگاۓ تاں سُدھِ ہوءِ ॥
ترجمہ: جب یہ دنیا (انسان) الہی فہم حاصل کر لیتی ہے ، تب وہ اپنے دنیاوی کاموں کو انجام دیتے ہوئے خود کو مایا سے الگ کر لیتی ہے۔
جسے خدا نے مایا کی محبت کی نیند میں ڈالا ہے ، سوتا رہتا ہے۔ صرف جب خدا اسے بیدار کرتا ہے تب اسے الہی فہم حاصل ہوتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਜੇ ਆਪਣੀ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲੈ ਸੋਇ ॥ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਜੀਵਤੁ ਮਰੈ ਤਾ
ਫਿਰਿ ਮਰਣੁ ਨ ਹੋਇ ॥੨॥
نانک ندرِ کرے جے آپنھیِ ستِگُرُ میلےَ سوءِ ॥
گُر پ٘رسادِ جیِۄتُ مرےَ تا پھِرِ مرنھُ ن ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
سوجھی ۔ سمجھ ۔ علم ۔س ورہیا۔ غفلت میںس ویا ہوا۔ سدھ ۔ درست۔ ندر۔ نگاہ شفقت۔ جیوت مرے ۔ دوران حیات زندگی کی برائیاں چھوڑ کر روحانی یا اخلاقی زندگی بنا لینا ہی دوران حیات موت ہے ۔ تن ۔ اس خدا نے ۔ جگائے ۔ بیدار کرے ۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد سے ۔
ترجمہ: اے نانک ، اگر خدا اپنا فضل کرتا ہے ، تو وہ اسے سچے گرو کے ساتھ جوڑتا ہے۔
اگر گرو کی مہربانی سے کوئی اپنی انا کو مٹا دیتا ہے ، گویا کوئی زندہ رہتے ہوئے مر گیا ہے۔ پھر وہ شخص پیدائش اور موت کے چکر سے نہیں گزرتا۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਜਿਸ ਦਾ ਕੀਤਾ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੋਵੈ ਤਿਸ ਨੋ ਪਰਵਾਹ ਨਾਹੀ ਕਿਸੈ ਕੇਰੀ ॥ ਹਰਿ
ਜੀਉ ਤੇਰਾ ਦਿਤਾ ਸਭੁ ਕੋ ਖਾਵੈ ਸਭ ਮੁਹਤਾਜੀ ਕਢੈ ਤੇਰੀ ॥
پئُڑیِ ॥
جِس دا کیِتا سبھُ کِچھُ ہوۄےَ تِس نو پرۄاہ ناہیِ کِسےَ کیریِ ॥
ہرِ جیِءُ تیرا دِتا سبھُ کو کھاۄےَ سبھ مُہتاجیِ کڈھےَ تیریِ ॥
ترجمہ:
کہ خدا کسی اور پر انحصار نہیں کرتا ، کیونکہ سب کچھ اس کے کرنے سے ہوتا ہے۔
اے میرے معزز خدا ، تم جو کچھ بھی انہیں دیتے ہو اس پر سب زندہ رہتے ہیں ، اور سب تیرے تابع ہیں۔