ਜਿਚਰੁ ਵਿਚਿ ਦੰਮੁ ਹੈ ਤਿਚਰੁ ਨ ਚੇਤਈ ਕਿ ਕਰੇਗੁ ਅਗੈ ਜਾਇ ॥ ਗਿਆਨੀ ਹੋਇ
ਸੁ ਚੇਤੰਨੁ ਹੋਇ ਅਗਿਆਨੀ ਅੰਧੁ ਕਮਾਇ ॥
جِچرُ ۄِچِ دنّمُ ہےَ تِچرُ ن چیتئیِ کِ کریگُ اگےَ جاءِ ॥
گِیانیِ ہوءِ سُ چیتنّنُ ہوءِ اگِیانیِ انّدھُ کماءِ ॥
ترجمہ:
زمانہ خودی میں غرقاب ہو رہا ہے ۔ جب تک جسم میں سانس ہیں خدا اس وقت تک یاد نہیں کیا تب آگے بارگاہ الہٰی میں کیا حال ہوگا۔ سمجھدار با علم انسان با ہوش اور بیدار رہتا ہے بے علم نادان جہالت کے اندھیرے میں جاہل کام کرتا ہے ۔
ਨਾਨਕ ਏਥੈ ਕਮਾਵੈ ਸੋ ਮਿਲੈ ਅਗੈ ਪਾਏ ਜਾਇ ॥੧॥
نانک ایتھےَ کماۄےَ سو مِلےَ اگےَ پاۓ جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ہومے ۔ خودی ۔ دم ۔ سانس۔ تچر۔ اسو قت تک ۔ نہ چیتی ۔ یاد نہیں ۔ کر یگو ۔ کریگا۔ گیا نی ۔ با علم ۔ تعلیم یافتہ سمجھدار۔ جین ۔ بیدار مغر۔ اگیانی ۔ بے علم ۔ نادان ۔ اندھ ۔ بے سمجھی والا کام ۔
ترجمہ:
اس انسانی زندگی میں انسان جیسا کام کرتا ہے اسکا صلہ آئندہ پاتا ہے ۔
ਮਃ ੩ ॥
ਧੁਰਿ ਖਸਮੈ ਕਾ ਹੁਕਮੁ ਪਇਆ ਵਿਣੁ ਸਤਿਗੁਰ ਚੇਤਿਆ ਨ ਜਾਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਅੰਤਰਿ ਰਵਿ ਰਹਿਆ
ਸਦਾ ਰਹਿਆ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥
مਃ੩॥
دھُرِ کھسمےَ کا ہُکمُ پئِیا ۄِنھُ ستِگُر چیتِیا ن جاءِ ॥
ستِگُرِ مِلِئےَ انّترِ رۄِ رہِیا سدا رہِیا لِۄ لاءِ ॥
ترجمہ:
بارگہ الہٰی سے فرمان ہے کہ سچے مرشد کے بغیر الہٰی یادوریاض نہیں ہو سکتی ۔ سچے مرشد کے میلاپ سے خدا دل میں بس جاتا ہے اور انسان اس کی محبت میں محو ومجذوب ہوجاتا ہے
ਦਮਿ ਦਮਿ ਸਦਾ ਸਮਾਲਦਾ ਦੰਮੁ ਨ ਬਿਰਥਾ ਜਾਇ ॥ ਜਨਮ ਮਰਨ ਕਾ ਭਉ
ਗਇਆ ਜੀਵਨ ਪਦਵੀ ਪਾਇ ॥
دمِ دمِ سدا سمالدا دنّمُ ن بِرتھا جاءِ ॥
جنم مرن کا بھءُ گئِیا جیِۄن پدۄیِ پاءِ ॥
ترجمہ:
اور ہر سانس اسے یاد کرتا ہے اورایک سانس بھی بیکار نہیں جاتا ۔
موت و پیدائش کا خوف مٹ جاتا ہے اور اسے حقیقی روحانی و اخلاقی زندگی کا رتبہ پاتا ہے ۔
ਨਾਨਕ ਇਹੁ ਮਰਤਬਾ ਤਿਸ ਨੋ ਦੇਇ ਜਿਸ ਨੋ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਰਜਾਇ ॥੨॥
نانک اِہُ مرتبا تِس نو دےءِ جِس نو کِرپا کرے رجاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
دھر ۔ بارگاہ الہٰی سے ۔ انتر ۔ دل یا زہن میں ۔ لو ۔ محبت اور پریم سے ذہن نشنی ۔ دم دم ۔ سانس سانس۔ ہر وقت۔ برتھا۔ بیکار ۔ بیفائدہ ۔ جیون پدوی ۔ صدیوی حیات۔ مرتبہ ۔ تربہ ۔ درجہ ۔ رضائے ۔ اپنے حکم سے ۔
ترجمہ:
اے نانک یہ رتبہ خدا اسے دیتاہے جسے اپنی رضا و رحمت سے سر فراز کرتا ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਦਾਨਾਂ ਬੀਨਿਆ ਆਪੇ ਪਰਧਾਨਾਂ ॥ ਆਪੇ ਰੂਪ ਦਿਖਾਲਦਾ ਆਪੇ ਲਾਇ ਧਿਆਨਾਂ ॥
پئُڑیِ ॥
آپے داناں بیِنِیا آپے پردھاناں ॥
آپے روُپ دِکھالدا آپے لاءِ دھِیاناں ॥
ترجمہ:
خدا خود ہی دانشمند دور اندیش اور رہبر ہے خود ہی اپنی نمائش کرتا ہے اور خود ہی دھیان لگاتا ہے ۔
ਆਪੇ
ਮੋਨੀ ਵਰਤਦਾ ਆਪੇ ਕਥੈ ਗਿਆਨਾਂ ॥ ਕਉੜਾ ਕਿਸੈ ਨ ਲਗਈ ਸਭਨਾ ਹੀ ਭਾਨਾ ॥
آپے مونیِ ۄرتدا آپے کتھےَ گِیاناں ॥
کئُڑا کِسےَ ن لگئیِ سبھنا ہیِ بھانا ॥
ترجمہ:
خود ہی خاموشی اختیار کرتا ہے اور خود ہی عقل و ہوش دانشمندی کی باتیں کرتا ہے
کوئی تلخی محسوس نہیں کرتا سب کا لاڈلا اور پیارا ہے ۔
ਉਸਤਤਿ ਬਰਨਿ ਨ
ਸਕੀਐ ਸਦ ਸਦ ਕੁਰਬਾਨਾ ॥੧੯॥
اُستتِ برنِ ن سکیِئےَ سد سد کُربانا ॥੧੯॥
لفظی معنی:
دانا۔ عاقل۔ سمجھدار۔ دانشمندار ۔بینیا۔ دورا ندیش ۔ موتی ۔ خاموش رہنے والا۔ گیانا۔ عقل و ہوش کی باتیں ۔ بھانا۔ چاہتا ۔ برن ۔ بیان
ترجمہ:
تعریف بیان ہو سکتی نہیں سو سوبار قربان ہوں اس پر ۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਕਲੀ ਅੰਦਰਿ ਨਾਨਕਾ ਜਿੰਨਾਂ ਦਾ ਅਉਤਾਰੁ ॥ ਪੁਤੁ
ਜਿਨੂਰਾ ਧੀਅ ਜਿੰਨੂਰੀ ਜੋਰੂ ਜਿੰਨਾ ਦਾ ਸਿਕਦਾਰੁ ॥੧॥
سلوک مਃ੧॥
کلیِ انّدرِ نانکا جِنّناں دا ائُتارُ ॥
پُتُ جِنوُرا دھیِء جِنّنوُریِ جوروُ جِنّنا دا سِکدارُ ॥੧॥
لفظی معنی:
جن بھوت ۔ بدروح ۔ جنور۔ چھوٹا بھوت ۔ جنوری ۔بھوتنی ۔ جورو۔ زوجہ ۔ بیوی ۔ سکھدار۔ سردار۔ حاکم ۔
ترجمہ:
اس کل کے دور میں رہنے والے انسان نہیں، بدر وحیں اور بھوتوں کی مانند ہیں۔ بیٹا۔ بھوتان بیٹی بھونتی بیوی بھوتوں یا بدروحوں کی حکمران مرادسچ و حقیقت پسندی اور حقیقت پرستی کے بغیر انسان شیطان بد روح اور بھوت ہے ۔
ਮਃ ੧ ॥ ਹਿੰਦੂ ਮੂਲੇ ਭੂਲੇ ਅਖੁਟੀ ਜਾਂਹੀ ॥ ਨਾਰਦਿ
ਕਹਿਆ ਸਿ ਪੂਜ ਕਰਾਂਹੀ ॥
مਃ੧॥
ہِنّدوُ موُلے بھوُلے اکھُٹیِ جاںہیِ ॥
ناردِ کہِیا سِ پوُج کراںہیِ ॥
ترجمہ:
ہندو بالکل گمراہ ہیں اور گمراہ ہو رہے ہیں۔
وہ بتوں کی پوجا کر رہے ہیں ، جو کہ بابا ، نارد نے انہیں کرنے کو کہا تھا۔
ਅੰਧੇ ਗੁੰਗੇ ਅੰਧ ਅੰਧਾਰੁ ॥ ਪਾਥਰੁ ਲੇ ਪੂਜਹਿ ਮੁਗਧ ਗਵਾਰ ॥
انّدھے گُنّگے انّدھ انّدھارُ ॥
پاتھرُ لے پوُجہِ مُگدھ گۄار ॥
ترجمہ:
وہ اندھے اور گونگے لوگوں کی طرح جہالت کے اندھیرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
جاہل احمق پتھر کے بتوں کی پوجا کرتے ہیں۔
ਓਹਿ ਜਾ ਆਪਿ
ਡੁਬੇ ਤੁਮ ਕਹਾ ਤਰਣਹਾਰੁ ॥੨॥
اوہِ جا آپِ ڈُبے تُم کہا ترنھہارُ ॥੨॥
ترجمہ:
یہ پتھر کے بت ، جو خود پانی میں ڈوبتے ہیں ، آپ کو کیسے پار کر سکتے ہیں؟ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਸਭੁ ਕਿਹੁ ਤੇਰੈ ਵਸਿ ਹੈ ਤੂ ਸਚਾ ਸਾਹੁ ॥ ਭਗਤ ਰਤੇ ਰੰਗਿ ਏਕ ਕੈ
ਪੂਰਾ ਵੇਸਾਹੁ ॥
پئُڑیِ ॥
سبھُ کِہُ تیرےَ ۄسِ ہےَ توُ سچا ساہُ ॥
بھگت رتے رنّگِ ایک کےَ پوُرا ۄیساہُ ॥
ترجمہ:
اے خدا تو سچا شاہوکار ہے ا ور ہر سچے تیرے اختیار میں ہے ۔ا لہٰی پریمی واحد خدا کے پریمی ہیں اور انہیں مکمل یقین ہے ۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਭੋਜਨੁ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਰਜਿ ਰਜਿ ਜਨ ਖਾਹੁ ॥ ਸਭਿ ਪਦਾਰਥ ਪਾਈਅਨਿ ਸਿਮਰਣੁ ਸਚੁ
ਲਾਹੁ ॥
انّم٘رِتُ بھوجنُ نامُ ہرِ رجِ رجِ جن کھاہُ ॥
سبھِ پدارتھ پائیِئنِ سِمرنھُ سچُ لاہُ ॥
ترجمہ:
الہٰی نام سچ وحقیقت روحانی زندگی عنایت کرنے والا ہے
وہ اس کھانے کو خوب کھاتے ہیں جو ایک ہے کھاتا ہے
وہ دنایا کی نعمتیں پاتے ہیں وہ الہٰی نام کا حقیقی منافع کماتے ہیں۔
ਸੰਤ ਪਿਆਰੇ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਅਗਮ ਅਗਾਹੁ ॥੨੦॥
سنّت پِیارے پارب٘رہم نانک ہرِ اگم اگاہُ ॥੨੦॥
لفظی معنی:
کہو ۔ کبھ ۔ سا ہو۔ شاہوکار ۔ رنگ ۔ رپیم ۔ دیاہو ۔ یقین ۔ لاہو ۔ منافع۔ اگم آگاہو ۔ انسانی رسائی سے بلند نہایت گرے ۔
ترجمہ:
اے نانک ، اولیاء اللہ کو سب سے زیادہ عزیز ہیں ، جو ناقابل رسائی اور ناقابل فہم ہے۔ || 20 ||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੁਕਮੇ
ਆਵਦਾ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੁਕਮੇ ਜਾਇ ॥ ਜੇ ਕੋ ਮੂਰਖੁ ਆਪਹੁ ਜਾਣੈ ਅੰਧਾ ਅੰਧੁ ਕਮਾਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
سبھُ کِچھُ ہُکمے آۄدا سبھُ کِچھُ ہُکمے جاءِ ॥
جے کو موُرکھُ آپہُ جانھےَ انّدھا انّدھُ کماءِ ॥
ترجمہ:
ہر شے زیر فرمان آتی ہے اور زیر فرمان چلی جاتی ہے ۔ اگر کوئی نادان اپنے آپ کو سمجھے کہ میں ہوں تو وہ اندھیرے میں ہے اور اندوں جیسا کام کرتا ہے ۔
ਨਾਨਕ ਹੁਕਮੁ ਕੋ ਗੁਰਮੁਖਿ
ਬੁਝੈ ਜਿਸ ਨੋ ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਰਜਾਇ ॥੧॥
نانک ہُکمُ کو گُرمُکھِ بُجھےَ جِس نو کِرپا کرے رجاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
اے نانک ۔ جس انسان پر رضائے الہٰی سے رحمت وعنایت ہو وہی مرید مرشد الہٰی فرمان کی پہچان کرتا ہے ۔
ਮਃ ੩ ॥ ਸੋ ਜੋਗੀ ਜੁਗਤਿ ਸੋ ਪਾਏ ਜਿਸ ਨੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਪਰਾਪਤਿ
ਹੋਇ ॥ ਤਿਸੁ ਜੋਗੀ ਕੀ ਨਗਰੀ ਸਭੁ ਕੋ ਵਸੈ ਭੇਖੀ ਜੋਗੁ ਨ ਹੋਇ ॥
مਃ੩॥
سو جوگیِ جُگتِ سو پاۓ جِس نو گُرمُکھِ نامُ پراپتِ ہوءِ ॥
تِسُ جوگیِ کیِ نگریِ سبھُ کو ۄسےَ بھیکھیِ جوگُ ن ہوءِ ॥
ترجمہ:
وہی انسان طرز حیات پاتا ہے جس نے مرید مرشد ہوکر الہٰی نام سچ وحقیقت حاصل کیا ہے ۔ ایسے انسان میں تمام اوصاف پیدا ہوجاتے ہیں۔ صر ف بیرونی دکھاوے اور بھیس بنانے سے الہٰی وصل حاصل نہیں ہوتا۔
ਨਾਨਕ ਐਸਾ ਵਿਰਲਾ ਕੋ ਜੋਗੀ ਜਿਸੁ ਘਟਿ
ਪਰਗਟੁ ਹੋਇ ॥੨॥
نانک ایَسا ۄِرلا کو جوگیِ جِسُ گھٹِ پرگٹُ ہوءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جگت ۔ طریقہ ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ نام۔ سچ و حقیقت ۔ اصلیت ۔ تس۔ اس ۔ نگری ۔ مراد جسم میں ۔ بھیکھی ۔ دکھاوا کرنے والا۔ جوگ ۔ الہٰی ملاپ ۔ گھٹ ۔ دلمیں۔
ترجمہ:
اے نانک۔ ایسا کوئی ہی انسان یا جوگی ہے جس کے دل میں خُدا ظاہر ہوتا ہے ۔
ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਜੰਤ ਉਪਾਇਅਨੁ ਆਪੇ ਆਧਾਰੁ ॥ ਆਪੇ ਸੂਖਮੁ ਭਾਲੀਐ ਆਪੇ ਪਾਸਾਰੁ ॥
پئُڑیِ ॥
آپے جنّت اُپائِئنُ آپے آدھارُ ॥
آپے سوُکھمُ بھالیِئےَ آپے پاسارُ ॥
ترجمہ:
خدا نے خود مخلوقات پیدا کرکے خود ہی ان کا آسرا بنتا ہے ۔ خود ہی معمولی ہستی ہے او ر خود ہی بھاری پھیلاؤ ہے ۔
ਆਪਿ ਇਕਾਤੀ ਹੋਇ ਰਹੈ ਆਪੇ ਵਡ ਪਰਵਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕੁ ਮੰਗੈ ਦਾਨੁ ਹਰਿ ਸੰਤਾ ਰੇਨਾਰੁ ॥ ਹੋਰੁ ਦਾਤਾਰੁ ਨ
ਸੁਝਈ ਤੂ ਦੇਵਣਹਾਰੁ ॥੨੧॥੧॥ ਸੁਧੁ ॥
آپِ اِکاتیِ ہوءِ رہےَ آپے ۄڈ پرۄارُ ॥
نانکُ منّگےَ دانُ ہرِ سنّتا رینارُ ॥
ہورُ داتارُ ن سُجھئیِ توُ دیۄنھہارُ ॥੨੧॥੧॥ سُدھُ ॥
لفظی معنی:
جنت۔ جاندار ۔ پائین۔ پیدا کئے ہیں۔ ادھار ۔ سہارا ۔ اصرا ۔ سوکھم ۔ باریک۔ جو جلدی احساس میں نہ آئے ۔ پاسار۔ کھلا رہا ۔ اکانتی ۔ واحد ۔ پروار۔ قبیلہ ۔ خاندان ۔ رہنار ۔ دہول پاوں کی ۔ داتار ۔ سخی ۔ سخاوت کرنے والا۔ ۔ سبھئی ۔ سمجھ نہیں آتا ۔
ترجمہ:
خود ہی وحدت ہے میں رہتا ہے خود ہی بھاری قبیلے الا ۔
اے خدا۔ نانک تیرے پاکدامن خدا رسیدہ سنتوں کے پاؤں کی دہول کی بھیک مانگتا ہوں
اے خدا تو ہی ہ دینے والا کوئی اور سخی داتا دینے والا سمجھ نہیں آتا۔