ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਗੁਬਾਰੁ
ਹੈ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਗਿਆਨੁ ਨ ਹੋਈ ॥ ਸਬਦਿ ਲਗੇ ਤਿਨ ਬੁਝਿਆ ਦੂਜੈ ਪਰਜ ਵਿਗੋਈ ॥੧॥
ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
مائِیا موہُ گُبارُ ہےَ گُر بِنُ گِیانُ ن ہوئیِ ॥
سبدِ لگے تِن بُجھِیا دوُجےَ پرج ۄِگوئیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
غبار۔ اندھیرا ۔ نا سمجھی ۔ گیان ۔ علم ۔ سمجھ ۔ بجھیا۔ سمجھیا۔ دوبے پرج وگوئی ۔ تفریق سے ذلیل و خوار ہوتی ہے (1)
ترجمہ:
دنیاوی دولت کی محبت ذہنی سوچ سمجھ کے لئے اندھیرا یا نا فہمی ہے ۔ مرشد کے بغیر سمجھ و علم حاصل نہین ہوتی۔ جو کلام مرشد سے وابستہ رہتے ہیں انہیں سمجھ آتی ہے کہ جنہوں نے دنیاوی دولت سے محبت کی ذلیل و خوار ہوئے (1)
ਮਨ ਮੇਰੇ ਗੁਰਮਤਿ
ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥ ਸਦਾ ਸਦਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਰਵਹਿ ਤਾ ਪਾਵਹਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
من میرے گُرمتِ کرنھیِ سارُ ॥
سدا سدا ہرِ پ٘ربھُ رۄہِ تا پاۄہِ موکھ دُیارُ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
گر مت ۔ سبق مرشد ۔ کرنی ۔ اعمال ۔ سار ۔ بنیاد۔ روہہ۔ محو ومجذوب رہے ۔ موکھ دوآر۔ درنجات (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے میرے دل سبق مرشد اعمال بنیاد سے ۔ ہمیشہ ہر وقت الہٰی یا د میں محو ومجذوب رہ تاکہ راہ نجات حاصل کرے (1) رہاؤ۔
ਗੁਣਾ ਕਾ ਨਿਧਾਨੁ ਏਕੁ
ਹੈ ਆਪੇ ਦੇਇ ਤਾ ਕੋ ਪਾਏ ॥ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਸਭ ਵਿਛੁੜੀ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਮਿਲਾਏ ॥੨॥
گُنھا کا نِدھانُ ایکُ ہےَ آپے دےءِ تا کو پاۓ ॥
بِنُ ناۄےَ سبھ ۄِچھُڑیِ گُر کےَ سبدِ مِلاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:
وچھڑی ۔ جدا ہوئی (2)
ترجمہ:
الہٰی نام ہی تمام اوصاف کا خزانہ ہے ۔ مگر تب ہی ملتا ہے جب خدا خود عنایت کرتا ہے/ بغیر الہٰی نام سارے عالم کی خدا سے دوری اور جدائی رہتی ہے ۔ کلام مرشد کے ذریعے ہی میلاپ ہوتا ہے۔ (2)
ਮੇਰੀ ਮੇਰੀ ਕਰਦੇ ਘਟਿ
ਗਏ ਤਿਨਾ ਹਥਿ ਕਿਹੁ ਨ ਆਇਆ ॥ ਸਤਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਸਚਿ ਮਿਲੇ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਆ ॥੩॥
میریِ میریِ کردے گھٹِ گۓ تِنا ہتھِ کِہُ ن آئِیا ॥
ستگُرِ مِلِئےَ سچِ مِلے سچِ نامِ سمائِیا ॥੩॥
لفظی معنی:
کہو ۔ کچھ بھی (3)
ترجمہ:
جنہوں نے دنیاوی دولت کی ملکیت کو اپنائیا روحانی ا ور اخلاقی طور پر کمزور ہوئے اور کچھ بھی حاصل نہ ہوا۔ مراد روحانی واخلاقی طور پر کچھ نہ ملا ۔ سچے مرشد کے میلاپ سے الہیٰ نام ملتا ہے اور الہٰی نام کی یاد و ریاض میں انسان محو و مجذوب ہوجاتا ہے ۔(3)
ਆਸਾ
ਮਨਸਾ ਏਹੁ ਸਰੀਰੁ ਹੈ ਅੰਤਰਿ ਜੋਤਿ ਜਗਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਮਨਮੁਖਿ ਬੰਧੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੁਕਤਿ ਕਰਾਏ ॥੪॥੩॥
آسا منسا ایہُ سریِرُ ہےَ انّترِ جوتِ جگاۓ ॥
نانک منمُکھِ بنّدھُ ہےَ گُرمُکھِ مُکتِ کراۓ ॥੪॥੩॥
لفظی معنی:
آسا منسا ۔ امیدیں اور ارادے ۔ جوت۔ نور منمکھ ۔ مرید من۔ بندھ ۔ غلام۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ مکت ۔ آزادی ۔
ترجمہ:
یہ انسانی جسم مادی چیزوں کی امید اور توقع سے بندھا ہوا ہے۔ صرف سچا مرشد اسے علم الٰہی کے نور سے روشن کرتا ہے۔ اے نانک۔ مرید من غلام ہے اور مرید مرشد نجات یا آزادی دلاتا ہے ۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਸੋਹਾਗਣੀ ਸਦਾ ਮੁਖੁ ਉਜਲਾ ਗੁਰ ਕੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ ਸਦਾ ਪਿਰੁ ਰਾਵਹਿ ਆਪਣਾ
ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥੧॥
ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
سوہاگنھیِ سدا مُکھُ اُجلا گُر کےَ سہجِ سُبھاءِ ॥
سدا پِرُ راۄہِ آپنھا ۄِچہُ آپُ گۄاءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
مکھیا جلا۔ سر خرو۔ سوہاگنی ۔ خاوند پرست۔ گر ۔ مرشد۔ سچ ۔ روھانی سکونی ۔ سبھائے ۔ پریم کی وجہ سے ۔ پرارادیہہ اپنا۔ اپنے خاوند میں محو ومجذوب ۔ آپ ۔ خودی (1)
ترجمہ:
خدا پرست ہمیشہ سر خرو رہتے ہیں۔ سبق مرشد اپنانے سے ہمیشہ پر سکون رہتے ہیں۔ وہ ہمیشہ خودی ختم کرکے اپنے آقا خدا کی یاد میں محو ومجذوب رہتے ہیں (1)
ਮੇਰੇ ਮਨ ਤੂ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ॥ ਸਤਗੁਰਿ ਮੋ ਕਉ ਹਰਿ ਦੀਆ ਬੁਝਾਇ
॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرے من توُ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاءِ ॥
ستگُرِ مو کءُ ہرِ دیِیا بُجھاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
دھایئے ۔ توجہ دے ۔ بجھائے ۔ سمجھادیا۔ (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے دل تو الہٰی نام میں دھیان لگا متوجو ہو ۔ سچے مرشد نے الہٰی نام کی یاد و ریاض کا سبق دیا ہے (1) رہاؤ۔
ਦੋਹਾਗਣੀ ਖਰੀਆ ਬਿਲਲਾਦੀਆ ਤਿਨਾ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਇ ॥ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਕਰੂਪੀ ਦੂਖੁ ਪਾਵਹਿ
ਆਗੈ ਜਾਇ ॥੨॥
دوہاگنھیِ کھریِیا بِللادیِیا تِنا مہلُ ن پاءِ ॥
دوُجےَ بھاءِ کروُپیِ دوُکھُ پاۄہِ آگےَ جاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
دوہاگنی ۔ طلاقی ہوئی ۔ دو خاوند وال ۔ بلادیا ۔ آہ وزایر رکتی ہیں۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ کروپی ۔ بد شکل (2)
ترجمہ:
ویران دلہن (انسانی روح) پریشان رہتی ہیں کیونکہ انہیں شریک حیات ، خدا کی الہیٰ دربار میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔
وہ دنیاوی دولت سے اپنی محبت کی وجہ سے روحانی طور پر بدصورت نظر آتے ہیں اور بوقت آخرت میں پہنچنے پر بھی تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں۔ || 2 ||
ਗੁਣਵੰਤੀ ਨਿਤ ਗੁਣ ਰਵੈ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਸਾਇ ॥ ਅਉਗਣਵੰਤੀ ਕਾਮਣੀ ਦੁਖੁ ਲਾਗੈ
ਬਿਲਲਾਇ ॥੩॥
گُنھۄنّتیِ نِت گُنھ رۄےَ ہِردےَ نامُ ۄساءِ ॥
ائُگنھۄنّتیِ کامنھیِ دُکھُ لاگےَ بِللاءِ ॥੩॥
لفظی معنی:
گونتی ۔ با اوصاف ۔ گنوں ولای ۔ گن روے ۔ اوصاف میں محو رہتی ہے ۔ اوگنونتی ۔ بد اوصا ف والی ۔ دکھ لاگے ۔ بللائے ۔ عذاب پا کر آہ وزاری کرتی ہے (3)
ترجمہ:
نیک دلہن (انسانی روح) اپنے دل میں خدا کا نام بسا کر خدا کی خوبیوں کو یاد کرتی رہتی ہے ،
لیکن گنہگار دلہن (انسانی روح) دنیاوی لگاؤ کے درد میں مبتلا ہو کر روتی رہتی ہے۔ || 3 ||
ਸਭਨਾ ਕਾ ਭਤਾਰੁ ਏਕੁ ਹੈ ਸੁਆਮੀ ਕਹਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪੇ ਵੇਕ ਕੀਤਿਅਨੁ
ਨਾਮੇ ਲਇਅਨੁ ਲਾਇ ॥੪॥੪॥
سبھنا کا بھتارُ ایکُ ہےَ سُیامیِ کہنھا کِچھوُ ن جاءِ ॥
نانک آپے ۄیک کیِتِئنُ نامے لئِئنُ لاءِ ॥੪॥੪॥
لفظی معنی:
بھتار ۔ خصم۔ خاوند ۔ مالک۔ آقا ۔ ایک ہے ۔ واحد ہے ۔ دیک ۔ علیحدہ علیحدہ ۔
ترجمہ:
صرف ایک ہی خدا ہے جو تمام دلہنوں (انسانوں) کا شوہر(مالک) ہے لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ کچھ اس سے متحد کیوں ہیں اور دوسرے ویران ہیں۔
اے نانک ، خدا نے کچھ لوگوں کو اپنے الہیٰ نام کی یاد و ریاض کے قابل بنایا ہے جبکہ دوسرے خدا سے جدا ہیں۔ || 4 || 4 ||
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਸਦ ਮੀਠਾ ਲਾਗਾ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸਾਦੁ
ਆਇਆ ॥ ਸਚੀ ਬਾਣੀ ਸਹਜਿ ਸਮਾਣੀ ਹਰਿ ਜੀਉ ਮਨਿ ਵਸਾਇਆ ॥੧॥
ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
انّم٘رِت نامُ سد میِٹھا لاگا گُر سبدیِ سادُ آئِیا ॥
سچیِ بانھیِ سہجِ سمانھیِ ہرِ جیِءُ منِ ۄسائِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
انمرت نام۔ اب حیات نام سچ و حقیقت جس کی برکت سے روحانی زندگی بنتی ہے ۔ میٹھا۔ پیار۔ ساد۔ لطف۔ گر سبدی ۔ کلام مرشد سے ۔ سچی بانی ۔ سچا کلام ۔ سہج سمانی ۔ روحانی سکون میں بسی ہے (1)
ترجمہ:
آب حیات جیسا الہٰی نام ہمیشہ پر لطف محسوس ہونے لگا اور کلام مرشد سے اسکا لطف آئیا ۔ صدیوی کلام جس سے روحانی سکون ملتا ہے اس سے خدا دل میں بسائیا۔ (1)
ਹਰਿ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਸਤਗੁਰੂ
ਮਿਲਾਇਆ ॥ ਪੂਰੈ ਸਤਗੁਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ہرِ کرِ کِرپا ستگُروُ مِلائِیا ॥
پوُرےَ ستگُرِ ہرِ نامُ دھِیائِیا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
ہر کر کرپا ۔ خدا نے اپنی کرم وعنایت سے (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
خدا نے اپنی کرم وعنایت سے سچے مرشد سے ملائیا اور کامل مرشد کی وساطت سےا لہٰی نام کی یاد و ریاض کی۔ (1) رہاؤ۔
ਬ੍ਰਹਮੈ ਬੇਦ ਬਾਣੀ ਪਰਗਾਸੀ ਮਾਇਆ
ਮੋਹ ਪਸਾਰਾ ॥ ਮਹਾਦੇਉ ਗਿਆਨੀ ਵਰਤੈ ਘਰਿ ਆਪਣੈ ਤਾਮਸੁ ਬਹੁਤੁ ਅਹੰਕਾਰਾ ॥੨॥
ب٘رہمےَ بید بانھیِ پرگاسیِ مائِیا موہ پسارا ॥
مہادیءُ گِیانیِ ۄرتےَ گھرِ آپنھےَ تامسُ بہُتُ اہنّکارا ॥੨॥
لفظی معنی:
برہمے وید بانی پر گاسی ۔ برہمانے ویدوں کا کلام روشنی میں لائیا۔ مائیا موہ پسارا۔ جس میں دنایوی دولت سے محبت کے پھیلاؤ کا ذکر ہے ۔ مہادیو گیانی درتے ۔ شوجی گیانی ہے ۔ تاس۔ غصہ ۔ اہنگار ۔ غرور۔ تکر ۔ گھمنڈ (2)
ترجمہ:
برہمانے ویدوں کا کلام ظہور پذیر کیا جس میں دنیاوی دولت کی محبت کا پھیلاؤ ہے ۔ مہادیو ۔ شوجی جو علم ہنر والا تھا اس کےدل میں بہت زیادہ غصہ اور غرور تھا ۔ (2)
ਕਿਸਨੁ ਸਦਾ ਅਵਤਾਰੀ
ਰੂਧਾ ਕਿਤੁ ਲਗਿ ਤਰੈ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨਿ ਰਤੇ ਜੁਗ ਅੰਤਰਿ ਚੂਕੈ ਮੋਹ ਗੁਬਾਰਾ ॥੩॥
کِسنُ سدا اۄتاریِ روُدھا کِتُ لگِ ترےَ سنّسارا ॥
گُرمُکھِ گِیانِ رتے جُگ انّترِ چوُکےَ موہ گُبارا ॥੩॥
لفظی معنی:
کسن ۔ کرشن۔ وشنو۔ رودھا۔ مشغول۔ کت تگ ۔ کس کے سہارے ۔ گورمکھ ۔ مریدان مرشد۔ گیان ۔ع لم و ہنر ۔ چو کے موہ غبار۔ دنایوی محبت کا اندھیرا (3)
ترجمہ:
وشنو ہمیشہ الگ الگ (کرشن، رام) وغیرہ کا جنم لینے میں مشغول رہتا تھا ۔ تو یہ جہان کس کے سہارے برائیوں سے بچے۔ دنیاوی لگاؤ و محبت کا اندھیرا ان لوگوں سے دور ہو جاتا ہے جو مرشد کی رہنمائی حاصل کرتے ہوئے الہی علم سے لبریز ہوتے ہیں۔ || 3 ||
ਸਤਗੁਰ ਸੇਵਾ
ਤੇ ਨਿਸਤਾਰਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤਰੈ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਸਾਚੈ ਨਾਇ ਰਤੇ ਬੈਰਾਗੀ ਪਾਇਨਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰਾ ॥੪॥
ستگُر سیۄا تے نِستارا گُرمُکھِ ترےَ سنّسارا ॥
ساچےَ ناءِ رتے بیَراگیِ پائِنِ موکھ دُیارا ॥੪॥
ترجمہ:
ایک صرف سچے مرشد کی عقیدت سے برائیوں سے آزاد ہوتا ہے۔ کوئی بھی مرشد کی رہنمائی پر عمل کر کے ہی برائیوں کے عالمی سمندر کو عبور کر سکتا ہے۔
ਏਕੋ ਸਚੁ ਵਰਤੈ
ਸਭ ਅੰਤਰਿ ਸਭਨਾ ਕਰੇ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ॥ ਨਾਨਕ ਇਕਸੁ ਬਿਨੁ ਮੈ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣਾ ਸਭਨਾ ਦੀਵਾਨੁ ਦਇਆਲਾ
॥੫॥੫॥
ایکو سچُ ۄرتےَ سبھ انّترِ سبھنا کرے پ٘رتِپالا ॥
نانک اِکسُ بِنُ مےَ اۄرُ ن جانھا سبھنا دیِۄانُ دئِیالا ॥੫॥੫॥
لفظی معنی:
سچ ۔ حقیقت خدا ۔ پرتپالا۔ پرورش۔ سبھنا دیوان دیالا۔ سب کامہربان حاکم ۔
ترجمہ:
سب میں واحد خدا بستا ہےا ور سب کی پرورش کرتا ہے ۔ اے نانک ۔ واحد خدا کے علاوہ دیگر کسی ہستی کو اسکا ثانی یا برابر نہیں سمجھتا۔ وہ سب کا مہربان حاکم ہے ۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਤਤੁ ਗਿਆਨੁ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚੇ ਲਗੈ ਧਿਆਨੁ ॥੧॥
ۄڈہنّسُ مہلا ੩॥
گُرمُکھِ سچُ سنّجمُ تتُ گِیانُ ॥
گُرمُکھِ ساچے لگےَ دھِیانُ ॥੧॥
ترجمہ:
حواس پر قابو پانے کی حقیقی کوشش مرشد کی رہنمائی پر عمل کرتے ہوئے ہے اور یہ روحانی زندگی کو سمجھنے کی بنیاد ہے۔ مرشد کی رہنمائی پر عمل کرتے ہوئے ، ہمارا ذہن ابدی خدا کی یاد و ریاض میں محو و مجذوب ہوجاتا ہے۔ || 1 ||