ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਸਭਿ ਭਰਮਦੇ ਨਿਤ ਜਗਿ ਤੋਟਾ ਸੈਸਾਰਿ ॥ ਮਨਮੁਖਿ ਕਰਮ ਕਮਾਵਣੇ ਹਉਮੈ ਅੰਧੁ ਗੁਬਾਰੁ ॥
ਗੁਰਮੁਖਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਵਣਾ ਨਾਨਕ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਿ ॥੧॥
سلوکُ مਃ੩॥
ۄِنھُ ناۄےَ سبھِ بھرمدے نِت جگِ توٹا سیَسارِ ॥
منمُکھِ کرم کماۄنھے ہئُمےَ انّدھُ گُبارُ ॥
گُرمُکھِ انّم٘رِتُ پیِۄنھا نانک سبدُ ۄیِچارِ ॥੧॥
لفظی معنی:
بن ناوے ۔ بغیر سچ و حقیقت ۔ بھرمدے ۔ بھٹکتے ہین۔ توٹا۔ کمی ۔ گھاٹا۔ منمکھ کرم۔ اپنی آزاد مرضی سے اعمال۔ ہونمے اندھ ۔ غبار۔ خودی ( کی ) کا اندھیرا چھائیا رہتا ہے ۔ مراد لاعلمی ۔ گورمکھ مرید مرشد ہوکر۔ انمرت۔ وہ پانی جس کے نوش کرنے سے انسان روحانیت پرست اور زندگی روحانی واخلاقی ہوجاتی ہے ۔ سبد وچار ۔ کلام کی سوچ وچار سے ۔
ترجمہ:
خدا کے نام کو یاد کیے بغیر لوگ ہمیشہ دنیا میں بے مقصد بھٹکتے رہتے ہیں اور روحانی نقصان اٹھاتے ہیں۔
غرور میں ، اپنے ذہن کے مرید لوگ ایسے کام کرتے ہیں جو روحانی جہالت کے اندھیرے کا باعث بنتے ہیں۔
اے نانک ، مرشد کے پیروکار مرشد کے کلام پر غور کر کے الہیٰ نام کا عمدہ آب حیات پیتے ہیں۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਸਹਜੇ ਜਾਗੈ ਸਹਜੇ ਸੋਵੈ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਨਦਿਨੁ
ਉਸਤਤਿ ਹੋਵੈ ॥
مਃ੩॥
سہجے جاگےَ سہجے سوۄےَ ॥
گُرمُکھِ اندِنُ اُستتِ ہوۄےَ ॥
ترجمہ:
مرشد کا پیروکار جو ہمیشہ خدا کی حمد گاتا ہے، (جاگتے یا سوتے ہوئے) روحانی مستقل مزاجی کی حالت میں رہتا ہے
ਮਨਮੁਖ ਭਰਮੈ ਸਹਸਾ ਹੋਵੈ ॥ ਅੰਤਰਿ ਚਿੰਤਾ ਨੀਦ ਨ ਸੋਵੈ ॥
منمُکھا بھرمےَ سہسا ہوۄےَ ॥
انّترِ چِنّتا نیِد ن سوۄےَ ॥
ترجمہ:
اس کے شکوک و شبہات میں مبتلا ، ایک اپنے ذہن کا مرید شخص بے مقصد بھٹکتا رہتا ہے۔
وہ بے چینی سے بھرا ہوا ہے اور وہ پرسکون نیند بھی نہیں لے سکتا۔
ਗਿਆਨੀ ਜਾਗਹਿ ਸਵਹਿ ਸੁਭਾਇ
॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤਿਆ ਬਲਿ ਜਾਉ ॥੨॥
گِیانیِ جاگہِ سۄہِ سُبھاءِ ॥
نانک نامِ رتِیا بلِ جاءُ ॥੨॥
لفظی معنی:
سہجے ۔ قدرتی۔ پر سکون ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ اندن۔ ہر روز۔ استت۔ تعریف۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ بھرمے ۔ وہم وگمان میں۔ سہسا۔ فکر مندی ۔ چنتا۔ تشویش۔ فکر۔ گیانی عالم ۔ جاگیہہ۔ بیدار ۔ سبھائے ۔ اسکی محبت میں۔ نام رتیا جو الہٰی نام سچ و حقیقت میں محو ومجذوب ہیں۔
ترجمہ:
روحانی طور پر عقلمند لوگ خدا کی محبت میں جاگتے اور سوتے ہیں۔
اے نانک ، میں ان لوگوں پر قربان ہوں، جو خدا کے نام سے رنگے ہوئے ہیں۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਸੇ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹਿ ਜੋ ਹਰਿ ਰਤਿਆ ॥ ਹਰਿ ਇਕੁ
ਧਿਆਵਹਿ ਇਕੁ ਇਕੋ ਹਰਿ ਸਤਿਆ ॥
پئُڑیِ ॥
سے ہرِ نامُ دھِیاۄہِ جو ہرِ رتِیا ॥
ہرِ اِکُ دھِیاۄہِ اِکُ اِکو ہرِ ستِیا ॥
ترجمہ:
جو لوگ خدا کی محبت میں مبتلا ہیں ، وہ خدا کو پیار بھری عقیدت کے ساتھ یاد کرتے ہیں۔
وہ عقیدت کے ساتھ صرف ایک خدا کو یاد کرتے ہیں ، جو واحد ابدی ہے۔
ਹਰਿ ਇਕੋ ਵਰਤੈ ਇਕੁ ਇਕੋ ਉਤਪਤਿਆ ॥ ਜੋ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹਿ
ਤਿਨ ਡਰੁ ਸਟਿ ਘਤਿਆ ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਦੇਵੈ ਆਪਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਜਪਿਆ ॥੯॥
ہرِ اِکو ۄرتےَ اِکُ اِکو اُتپتِیا ॥
جو ہرِ نامُ دھِیاۄہِ تِن ڈرُ سٹِ گھتِیا ॥
گُرمتیِ دیۄےَ آپِ گُرمُکھِ ہرِ جپِیا ॥੯॥
لفظی معنی:
ہر رتیا ۔ الہٰی پیار میں محو۔ دھیارویہہ۔ دھیان لگاتے ہیں۔ ستیا۔ سچ اور صدیوی ۔ ہر اکو درتے ۔ واحد خدا ہی سب میں بستا ہے ۔ اک ۔ کو اپتیا۔ واحد ہی نے سب کو پیدا کیا ہے ۔ جو ہر نام دھیاویہہ۔ جو الہٰی نام سچ و حقیقت میں دل لگاتے ہں۔ ڈرصت گھتیا ۔ خوف مٹائیا۔
ترجمہ:
جس نے اکیلے کائنات بنائی ہے اور جو تنہا ہر جگہ موجود ہے۔
جو لوگ پیار سے خدا کا نام یاد کرتے ہیں ،وہ اپنے خوف کو دور کرتے ہیں۔
صرف مرشد کا وہ پیروکار خدا کو تعظیم کے ساتھ یاد کرتا ہے ، جسے وہ خود مرشد کی تعلیمات کے ذریعے اس تحفے کی برکت دیتا ہے۔ || 9 ||
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਅੰਤਰਿ
ਗਿਆਨੁ ਨ ਆਇਓ ਜਿਤੁ ਕਿਛੁ ਸੋਝੀ ਪਾਇ ॥ ਵਿਣੁ ਡਿਠਾ ਕਿਆ ਸਾਲਾਹੀਐ ਅੰਧਾ ਅੰਧੁ ਕਮਾਇ ॥ ਨਾਨਕ
ਸਬਦੁ ਪਛਾਣੀਐ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੧॥
سلوک مਃ੩॥
انّترِ گِیانُ ن آئِئو جِتُ کِچھُ سوجھیِ پاءِ ॥
ۄِنھُ ڈِٹھا کِیا سالاہیِئےَ انّدھا انّدھُ کماءِ ॥
نانک سبدُ پچھانھیِئےَ نامُ ۄسےَ منِ آءِ ॥੧॥
لفظی معنی:
گیان ۔ سمجھ ۔ سوچ۔ جت ۔ جس سے ۔ سوجہی ۔ سمجھ ۔ بن ڈٹھا۔ بغیر دیکھے ۔ اندھا۔ بے علم۔ اندھ ۔ بے سمجھی ۔ سبد۔ کلام ۔ بچھانیئے ۔ سمجھیئے ۔
ترجمہ:
اگر روحانی حکمت ، جو کچھ صحیح سجھ دیتی ، ذہن میں داخل نہیں ہوتی۔
پھر کوئی اس خدا کی حمد کیسے کر سکتا ہے، جسے اس نے نہیں دیکھا؟ اس طرح ایک روحانی طور پر جاہل شخص جہالت کے گہرے سے گہرے اندھیرے میں گرتا رہتا ہے۔
اے نانک ، جب ہم مرشد کے کلام پر غور کرتے ہیں ، تب ہمیں خدا کا احساس ہوتا ہے جو ہمیشہ ہمارے ذہن میں بستا ہے۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਇਕਾ ਬਾਣੀ ਇਕੁ ਗੁਰੁ ਇਕੋ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਿ ॥ ਸਚਾ
ਸਉਦਾ ਹਟੁ ਸਚੁ ਰਤਨੀ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰ ॥
مਃ੩॥
اِکا بانھیِ اِکُ گُرُ اِکو سبدُ ۄیِچارِ ॥
سچا سئُدا ہٹُ سچُ رتنیِ بھرے بھنّڈار ॥
ترجمہ:
مرشد کا الہی کلام ایک اور واحد سچا مرشد ہے۔ لہذا ، صرف مرشد کے کلام پر غور کریں۔
الہی کلام ابدی شے ہے ، اور سچ ہے دکان جو قیمتی جواہرات جیسے خدا کے نام اور روحانی خوبیوں کے خزانوں سے بھری ہوئی ہے۔
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਪਾਈਅਨਿ ਜੇ ਦੇਵੈ ਦੇਵਣਹਾਰੁ ॥ ਸਚਾ ਸਉਦਾ ਲਾਭੁ
ਸਦਾ ਖਟਿਆ ਨਾਮੁ ਅਪਾਰੁ ॥
گُر کِرپا تے پائیِئنِ جے دیۄےَ دیۄنھہارُ ॥
سچا سئُدا لابھُ سدا کھٹِیا نامُ اپارُ ॥
ترجمہ:
اگر دینے والا خدا ، عنایت کرے تو یہ خزانے مرشد کے فضل سے حاصل ہوتے ہیں۔
اس حقیقی چیز میں تجارت کرتے ہوئے ، جو لامحدود خدا کے نام کی دولت کماتا ہے ،
ਵਿਖੁ ਵਿਚਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪ੍ਰਗਟਿਆ ਕਰਮਿ ਪੀਆਵਣਹਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚੁ ਸਲਾਹੀਐ
ਧੰਨੁ ਸਵਾਰਣਹਾਰੁ ॥੨॥
ۄِکھُ ۄِچِ انّم٘رِتُ پ٘رگٹِیا کرمِ پیِیاۄنھہارُ ॥
نانک سچُ سلاہیِئےَ دھنّنُ سۄارنھہارُ ॥੨॥
لفظی معنی:
اکا۔ بانی ۔ واحد کلام ۔ اک گر۔ واحد مر شد۔ کو سبد ۔ واحد کلام ۔ ہٹ سچ ۔ سچے سچ کی دکان ۔ لابھ ۔ نفع۔ دکھ ۔ زہر۔ پر گٹیا۔ ظاہر ہوا۔ کرم۔ بخشش۔ دھن۔ شاباش۔ نیکی ۔ سوانہار۔ جو درست کرتا ہے
ترجمہ:
اس کے لیے ، نام کا عمدہ آب حیات ظاہر ہوتا ہے، یہاں تک کہ زہریلی دنیاوی دولت کے درمیان رہتے ہوئے۔ لیکن انسان اسے صرف خدا کے فضل سے حاصل کرتا ہے۔
اے نانک ، ہمیں خدا کی تعریفیں کرنی چاہیے اور اسے یاد کرنا چاہیے، جو سب کی زندگی سنوارنے والا ہے۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥ ਜਿਨਾ ਅੰਦਰਿ ਕੂੜੁ ਵਰਤੈ ਸਚੁ ਨ ਭਾਵਈ ॥ ਜੇ ਕੋ ਬੋਲੈ ਸਚੁ ਕੂੜਾ ਜਲਿ
ਜਾਵਈ ॥
پئُڑیِ ॥
جِنا انّدرِ کوُڑُ ۄرتےَ سچُ ن بھاۄئیِ ॥
جے کو بولےَ سچُ کوُڑا جلِ جاۄئیِ ॥
ترجمہ:
سچ ان لوگوں کو پسند نہیں جو جھوٹ پر عمل کرتے ہوئے زندگی گزارتے ہیں۔
اگر کوئی سچ بولتا ہے تو جھوٹا شخص غصے میں جلتا ہے۔
ਕੂੜਿਆਰੀ ਰਜੈ ਕੂੜਿ ਜਿਉ ਵਿਸਟਾ ਕਾਗੁ ਖਾਵਈ ॥ ਜਿਸੁ ਹਰਿ ਹੋਇ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਸੋ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਈ ॥
ਹਰਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਅਰਾਧਿ ਕੂੜੁ ਪਾਪੁ ਲਹਿ ਜਾਵਈ ॥੧੦॥
کوُڑِیاریِ رجےَ کوُڑِ جِءُ ۄِسٹا کاگُ کھاۄئیِ ॥
جِسُ ہرِ ہوءِ ک٘رِپالُ سو نامُ دھِیاۄئیِ ॥
ہرِ گُرمُکھِ نامُ ارادھِ کوُڑُ پاپُ لہِ جاۄئیِ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
کوڑ ۔ کفر۔ نہ بھاوئی ۔ اچھا نہیں لگتا۔ جل جاوئی ۔ جلتا۔ حسد گر تا ہے ۔ کوڑیاری ۔ جھوٹ ۔ بولنے والا۔ وسٹا۔ گندگی ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ نام ارادھ ۔ سچ و حقیقت اپنا کر۔
ترجمہ:
جھوٹے جھوٹ کے ذریعے مطمئن ہوتے ہیں جس طرح کوا گندگی کھا کر سیر ہو جاتا ہے۔
وہ جس پر خدا رحم کرتا ہے ، محبت سے عقیدت کے ساتھ اس کے نام کو یاد کرتا ہے۔
مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے، محبت سے خدا کو یاد کرنے سے انسان کا جھوٹ اور گناہ ختم ہو جاتا ہے۔ || 10 ||
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸੇਖਾ ਚਉਚਕਿਆ ਚਉਵਾਇਆ
ਏਹੁ ਮਨੁ ਇਕਤੁ ਘਰਿ ਆਣਿ ॥ ਏਹੜ ਤੇਹੜ ਛਡਿ ਤੂ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਪਛਾਣੁ ॥
سلوکُ مਃ੩॥
سیکھا چئُچکِیا چئُۄائِیا ایہُ منُ اِکتُ گھرِ آنھِ ॥
ایہڑ تیہڑ چھڈِ توُ گُر کا سبدُ پچھانھُ ॥
ترجمہ:
اے شیخ تمہارا دماغ ہر جگہ بھٹک رہا ہے۔ اپنے ذہن کو اپنے اندر واپس لائیں، مراد اسے مستکحم کرو،
ان تمام لنگڑے اور ٹیڑھے بہانوں کو چھوڑ دیں اور مرشد کے کلام کو سمجھیں۔
ਸਤਿਗੁਰ ਅਗੈ ਢਹਿ ਪਉ ਸਭੁ
ਕਿਛੁ ਜਾਣੈ ਜਾਣੁ ॥ ਆਸਾ ਮਨਸਾ ਜਲਾਇ ਤੂ ਹੋਇ ਰਹੁ ਮਿਹਮਾਣੁ ॥
ستِگُر اگےَ ڈھہِ پءُ سبھُ کِچھُ جانھےَ جانھُ ॥
آسا منسا جلاءِ توُ ہوءِ رہُ مِہمانھُ ॥
ترجمہ:
سچے مرشد کے سامنے تعظیم کریں۔ جو سب کچھ جانتا ہے۔
اپنی امیدوں اور خواہشات کو جلا دو ، اور اس دنیا میں مہمان کی طرح رہو یہ جان کر کہ تمہیں ایک دن جانا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਭਾਣੈ ਭੀ ਚਲਹਿ ਤਾ ਦਰਗਹ
ਪਾਵਹਿ ਮਾਣੁ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿ ਨਾਮੁ ਨ ਚੇਤਨੀ ਤਿਨ ਧਿਗੁ ਪੈਨਣੁ ਧਿਗੁ ਖਾਣੁ ॥੧॥
ستِگُر کےَ بھانھےَ بھیِ چلہِ تا درگہ پاۄہِ مانھُ ॥
نانک جِ نامُ ن چیتنیِ تِن دھِگُ پیَننھُ دھِگُ کھانھُ ॥੧॥
لفظی معنی:
چؤوائیا۔ ہوا کر رخ دیکھ کر بدلنے والے ۔ ایہہ من اکگ گھرآن ۔ اس دل کو یکسو بنا۔ ایہڑ تیہڑ ۔ فضول باتیں۔ ۔ دھیہہ پؤ۔ پناہ حاصل کر خودی چھوڑ کر۔ جانے جان ۔ جانتا ہے ۔ آسا۔ مسا۔ آمیدیں اور ارادے ۔ بھانے ۔ رضا ۔ زیر فرمان۔ مہمان ۔ چند ۔ روز کے لئے ۔ مان ۔ وقار۔ عزت۔ دھگ ۔ پھٹکار۔
ترجمہ:
اگر آپ سچے مرشد کی مرضی کے مطابق چلیں گے تو آپ کو خدا کی الہیٰ درگاہ میں عزت ملے گی۔
اے نانک ، لعنت ہے ان کے کپڑوں پر ، اور لعنت ہے ان لوگوں کی خوراک پر جو خدا کے نام کو یاد نہیں کرتے۔ || 1 ||
ਮਃ ੩ ॥ ਹਰਿ ਗੁਣ ਤੋਟਿ ਨ
ਆਵਈ ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਰਵਹਿ ਗੁਣ ਮਹਿ ਰਹੈ ਸਮਾਇ ॥੨॥
مਃ੩॥
ہرِ گُنھ توٹِ ن آۄئیِ کیِمتِ کہنھُ ن جاءِ ॥
نانک گُرمُکھِ ہرِ گُنھ رۄہِ گُنھ مہِ رہےَ سماءِ ॥੨॥
لفظی معنی:
توٹ ۔ گھاٹا ۔ کمی ۔ گن رویہہ۔ صفت صلاح تعریف ۔
ترجمہ:
خدا کی خوبیوں کی کوئی حد نہیں اور اس کی خوبیوں کی قیمت بیان نہیں کی جا سکتی۔
اے نانک ، مرشد کے پیروکار خدا کی شاندار حمد گاتے ہیں اور اس کی خوبیوں کی یاد میں مشغول رہتے ہیں۔ || 2 ||
ਪਉੜੀ ॥
ਹਰਿ ਚੋਲੀ ਦੇਹ ਸਵਾਰੀ ਕਢਿ ਪੈਧੀ ਭਗਤਿ ਕਰਿ ॥ ਹਰਿ ਪਾਟੁ ਲਗਾ ਅਧਿਕਾਈ ਬਹੁ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਭਾਤਿ ਕਰਿ ॥
پئُڑیِ ॥
ہرِ چولیِ دیہ سۄاریِ کڈھِ پیَدھیِ بھگتِ کرِ ॥
ہرِ پاٹُ لگا ادھِکائیِ بہُ بہُ بِدھِ بھاتِ کرِ ॥
ترجمہ:
خدا نے اس جسم کو(روح کے لیے) ایک چولے کے طور پر بنایا ہے ، اور اسے عقیدت کی عبادت کی کڑھائی سے مزین کیا ہے۔
یہ جسم کئی طرح کی روحانی خوبیوں سے جڑا ہوا ہے۔
ਕੋਈ ਬੂਝੈ ਬੂਝਣਹਾਰਾ ਅੰਤਰਿ ਬਿਬੇਕੁ ਕਰਿ ॥ ਸੋ ਬੂਝੈ ਏਹੁ ਬਿਬੇਕੁ ਜਿਸੁ ਬੁਝਾਏ ਆਪਿ ਹਰਿ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਕਹੈ ਵਿਚਾਰਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਸਤਿ ਹਰਿ ॥੧੧॥
کوئیِ بوُجھےَ بوُجھنھہارا انّترِ بِبیکُ کرِ ॥
سو بوُجھےَ ایہُ بِبیکُ جِسُ بُجھاۓ آپِ ہرِ ॥
جنُ نانکُ کہےَ ۄِچارا گُرمُکھِ ہرِ ستِ ہرِ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
چولی دیہہ۔ جسمایک پیراہن۔ قمیض پات۔ ریشم ۔ ادھکائی ۔ بہت زیادہ ۔ بہو بدھ ۔ بہت سے طریقوں سے ۔ بھانت ۔ قسم۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ وجھنہار۔ سمجھنے کی توفیق رکھنے والا ۔ بیک ۔ نتیجہ خیز ۔ سمجھ
ترجمہ:
لیکن صرف ایک نادر الہی علم رکھنے والا شخص اس حقیقت کو اپنے ذہن میں غور و فکر کرکے سمجھتا ہے۔
وہ صرف اس سوچ کو سمجھتا ہے ، جسے خدا خود سمجھنے کی ترغیب دیتا ہے۔
عقیدت مند نانک یہ سوچتے ہیں ، کہ یہ صرف مرشد کے ذریعے ہی ابدی خدا کو یاد کیا جا سکتا ہے۔ || 11 ||