ਨਾਦਿ ਸਮਾਇਲੋ ਰੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟਿਲੇ ਦੇਵਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
نادِ سمائِلو رے ستِگُرُ بھیٹِلے دیۄا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
ناد۔ نصیحت ۔سمائیلے سبق مرشد میں محو ومجذوب ہوگیا۔ تے ۔اور۔ ستگر ۔بھیٹلے دیو۔ میرا سچے مرشد نے خدا سے ملاپ کرائیا۔رہاو۔
ترجمہ:
خدانے مجھے سچے مرشد سے ملائیا اور اسکی برکت سے میرا دل الہٰی کلام میں محو ومجذوب ہو گیا ۔ رہاؤ ۔
ਜਹ ਝਿਲਿ ਮਿਲਿ ਕਾਰੁ
ਦਿਸੰਤਾ ॥ ਤਹ ਅਨਹਦ ਸਬਦ ਬਜੰਤਾ ॥ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਸਮਾਨੀ ॥ ਮੈ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਜਾਨੀ ॥੨॥
جہ جھِلِ مِلِ کارُ دِسنّتا ॥
تہ انہد سبد بجنّتا ॥
جوتیِ جوتِ سمانیِ ॥
مےَ گُر پرسادیِ جانیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
جھلملیکار۔ ہمیشہ چمکدار روشنی ۔ وسنتا۔ دیکھتا ہوں۔تیہہ۔ تب۔انحد سبد بجتا۔ تو دلمیں لگاتار کلامکیدھن جاری ہوجاتی ہے ۔جوتی جوت سمانی ۔نورمیں نور ملجاتاہے ۔ مرادیکسوئی ہو جاتیہے ۔ روح اورخدا کاآپس میں ملاپ ہوجاتاہے ۔ گرپرسادی جانی ۔ یہسمجھ مجھے مرشد سے ملتی ہے(2)
ترجمہ:
جہاں تیز روشنی نور دکھائی دیتی ہے وہان لگاتارکلام اپنا تاثر ڈالتاہے ۔ اب میری روح خدا سے یکسو ہوگئی ۔ رحمت مرشد سے مجھے خدا کی پہچان ہوگئی ۔(2)
ਰਤਨ ਕਮਲ
ਕੋਠਰੀ ॥ ਚਮਕਾਰ ਬੀਜੁਲ ਤਹੀ ॥ ਨੇਰੈ ਨਾਹੀ ਦੂਰਿ ॥ ਨਿਜ ਆਤਮੈ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰਿ ॥੩॥
رتن کمل کوٹھریِ ॥
چمکار بیِجُل تہیِ ॥
نیرےَ ناہیِ دوُرِ ॥
نِج آتمےَ رہِیا بھرپوُرِ ॥੩॥
لفظی معنی:
رتن ۔ہیرا مراد الہٰی اوصاف۔ کمل کوٹھڑی ۔ شفاف دلمیں۔چمکار۔ چمک۔ روشنی۔بیجلتہی ۔بجلیکی روشنیکی مانند چمک۔تیرے ناہی دور۔جو نزدیک اور ساتھ ہے دورنہیں۔ تج ۔ ذای ۔ آتما۔ روح ۔ دل ۔رہئیا بھرپور۔ مکمل طورپر بستاہے (3 )
ترجمہ:
میرے دل میں قیمتی اوصاف تھے ۔ اب بجلی کے جیسی روشنی ہے ۔ خدا ساتھ ہے دور نہیں ہے ۔ میری روح یا ذہن میں مکمل طورپر بستاہے (3)
ਜਹ ਅਨਹਤ ਸੂਰ
ਉਜ੍ਯ੍ਯਾਰਾ ॥ ਤਹ ਦੀਪਕ ਜਲੈ ਛੰਛਾਰਾ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਜਾਨਿਆ ॥ ਜਨੁ ਨਾਮਾ ਸਹਜ ਸਮਾਨਿਆ ॥੪॥੧॥
جہ انہت سوُر اُج٘ز٘زارا ॥
تہ دیِپک جلےَ چھنّچھارا ॥
گُر پرسادیِ جانِیا ॥
جنُ ناما سہج سمانِیا ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
جیہہانحت سوراجار۔ جہاں بیشمار سورج کی مانند روشنی ہے ۔ دیپک ۔ چراگ ۔ چھنچار۔ مدھم۔جن ناما سہج سمانیا۔خادم نامانے روحانی سکون پائیا۔
نوٹ:
اس کلام کا صحیح ٹھیک مطلب سمجھنے کے لئے ستگرو نانک ویوجی کا شبد جو سورٹھ راگ محلہ پہلا (1) گھر 3 صفحہ 599 پر درج ہے ۔ اس بارے بابا فرید جیکا سبد
ترجمہ:
جہاں لگاتار سورج کی رونشی کی مانند روشنی ہے جہاں مدھم روشنی والا چراغ تھا اب رحمت مرشد سے سمجھ آگئی ہے اورنامامراد نامدیو روحانی سکون میں محو ومجذوب ہوگیا ہے ۔
ਘਰੁ ੪ ਸੋਰਠਿ ॥ ਪਾੜ ਪੜੋਸਣਿ ਪੂਛਿ ਲੇ ਨਾਮਾ ਕਾ ਪਹਿ ਛਾਨਿ ਛਵਾਈ ਹੋ ॥ ਤੋ ਪਹਿ ਦੁਗਣੀ ਮਜੂਰੀ ਦੈਹਉ
ਮੋ ਕਉ ਬੇਢੀ ਦੇਹੁ ਬਤਾਈ ਹੋ ॥੧॥
گھرُ ੪ سورٹھِ ॥
پاڑ پڑوسنھِ پوُچھِ لے ناما کا پہِ چھانِ چھۄائیِ ہو ॥
تو پہِ دُگنھیِ مجوُریِ دیَہءُ مو کءُ بیڈھیِ دیہُ بتائیِ ہو ॥੧॥
لفظی معنی:
چھان۔ چھن۔ جھونپڑی ۔ پڑوسن۔گوانڈن۔ساتھ گھر والی ۔ چھوائی ۔ بنوائی۔ تے پیہہ ۔ تیرے سے ۔مجبوری ۔مزدوری ۔موگؤ ۔مجھے ۔ بیڈی بنانے والا۔ ستری کاریگر (1)
ترجمہ:
نامدیو کے ساتھ کی گھر والی نے نامدیو سے پوچھاکہ اے نامدیو تونے اپنا مکان کونسے مستری سے بنوایا ہے ۔مجھے اس مستری کا پتہ بتاو میں تجھ سے دوگنی زیادہ مزدوری دونگی (1)
ਰੀ ਬਾਈ ਬੇਢੀ ਦੇਨੁ ਨ ਜਾਈ ॥ ਦੇਖੁ ਬੇਢੀ ਰਹਿਓ ਸਮਾਈ ॥ ਹਮਾਰੈ ਬੇਢੀ
ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ریِ بائیِ بیڈھیِ دینُ ن جائیِ ॥
دیکھُ بیڈھیِ رہِئو سمائیِ ॥
ہمارےَ بیڈھیِ پ٘ران ادھارا ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
ری بائی۔ اے بہن ۔ بیڈی دین نہ جائی ۔کاریگرکو دبا نہیں جاسکتا۔ پران ادھار ۔زنگی کا سہار۔ رہاؤ۔
ترجمہ:
اے بہن اس مستر کا اس طرح پتہ بتائیا نہیں جا سکتا وہ ہر جگہ موجود ہے اورمیری زندگی کا آسرا ہے ۔ رہاو۔
ਬੇਢੀ ਪ੍ਰੀਤਿ ਮਜੂਰੀ ਮਾਂਗੈ ਜਉ ਕੋਊ ਛਾਨਿ ਛਵਾਵੈ ਹੋ ॥ ਲੋਗ ਕੁਟੰਬ ਸਭਹੁ ਤੇ
ਤੋਰੈ ਤਉ ਆਪਨ ਬੇਢੀ ਆਵੈ ਹੋ ॥੨॥
بیڈھیِ پ٘ریِتِ مجوُریِ ماںگےَ جءُ کوئوُ چھانِ چھۄاۄےَ ہو ॥
لوگ کُٹنّب سبھہُ تے تورےَ تءُ آپن بیڈھیِ آۄےَ ہو ॥੨॥
لفظی معنی:
پریت مجبوریمانگے ۔ کاریگر پیارمحبت کی مزدوری مانگتاہے ۔جؤ کوؤ ۔ جوکئی ۔چھان چھوارے ہو۔ جو جھونپڑی بنوتا ہے ۔کٹبھ ۔ قبیلہ ۔پروار۔ سمجھو۔ سبھ سے ۔ تورے ۔ توڑے ۔ نوؤ۔تب۔ آپن بیڈی آوے ہو۔ تومستری از خود آتاہے (2)
ترجمہ:
مستری محبت اورپیارکی اجرتیا مزدوری مانگتاہے جوکوئی بھی (اسے) اسسےمکان تعمیرکرواتاہے پیار پریم بھی ایسا جو سب سے توڑکر اس سے پیار ہو ۔ تب وہ از خود آجاتا ہے مستری (2)
ਐਸੋ ਬੇਢੀ ਬਰਨਿ ਨ ਸਾਕਉ ਸਭ ਅੰਤਰ ਸਭ ਠਾਂਈ ਹੋ ॥ ਗੂੰਗੈ ਮਹਾ
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਚਾਖਿਆ ਪੂਛੇ ਕਹਨੁ ਨ ਜਾਈ ਹੋ ॥੩॥
ایَسو بیڈھیِ برنِ ن ساکءُ سبھ انّتر سبھ ٹھاںئیِ ہو ॥
گوُنّگےَ مہا انّم٘رِت رسُ چاکھِیا پوُچھے کہنُ ن جائیِ ہو ॥੩॥
لفظی معنی:
ایسوبیڈی ۔ ایسا مستیر ۔ہرن نہ ساکؤ ۔بیان نہیں ہو سکتا۔ سب انتر۔ سبکے دلمیں۔ سب ٹھائی ۔ سب جگہ ۔مہا انمرت۔ آبحیات۔ رس۔ لطف۔مزہلیا۔ پوچھے کہیںنہ جائی ہو۔ پوچھنے پر بتانے سے قاصرہے (3)
ترجمہ:
ایسے مستری کو بیان نہیں کیا جا سکتا جو سب کے دل میں بستا ہے اور ہر جگہ ہے ۔ جیسے گونگے نے آبحیات جیسے مزیدار پر لطف کھانے کھائے مگر اسکا لطف بیان کرنے سے قاصرہے (3)
ਬੇਢੀ ਕੇ ਗੁਣ ਸੁਨਿ ਰੀ ਬਾਈ ਜਲਧਿ ਬਾਂਧਿ ਧ੍ਰੂ ਥਾਪਿਓ
ਹੋ ॥ ਨਾਮੇ ਕੇ ਸੁਆਮੀ ਸੀਅ ਬਹੋਰੀ ਲੰਕ ਭਭੀਖਣ ਆਪਿਓ ਹੋ ॥੪॥੨॥
بیڈھیِ کے گُنھ سُنِ ریِ بائیِ جلدھِ باںدھِ دھ٘روُ تھاپِئو ہو ॥
نامے کے سُیامیِ سیِء بہوریِ لنّک بھبھیِکھنھ آپِئو ہو ॥੪॥੨॥
لفظی معنی:
گن ۔وصف۔ جلد ۔سمندر۔ باندھ ۔ باندھ کر۔ دھرو۔ تھاپیؤ۔ دھرو کومستقل بنائیا ۔ سئی ۔ بہوری ۔ سیتا۔مڑاوائی ۔ لنک بھبھیکھن آپیو۔ لنکا بھبھیکھنھ کے حوالے کی۔
ترجمہ:
اے بہن ۔ اس مستری کے اوصاف سن اس نے دھرو بھگت کو مستقل اور بھبھیکھن کولنکا کی حمکرانی عنایت کی ۔
ਸੋਰਠਿ ਘਰੁ ੩ ॥ ਅਣਮੜਿਆ
ਮੰਦਲੁ ਬਾਜੈ ॥ ਬਿਨੁ ਸਾਵਣ ਘਨਹਰੁ ਗਾਜੈ ॥ ਬਾਦਲ ਬਿਨੁ ਬਰਖਾ ਹੋਈ ॥ ਜਉ ਤਤੁ ਬਿਚਾਰੈ ਕੋਈ ॥੧॥
سورٹھِ گھرُ ੩॥
انھمڑِیا منّدلُ باجےَ ॥
بِنُ ساۄنھ گھنہرُ گاجےَ ॥
بادل بِنُ برکھا ہوئیِ ॥
جءُ تتُ بِچارےَ کوئیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
ان مڑیا۔بغیر چمڑا چڑھائے ۔مندل ۔ طبلہ ۔ ڈھولک ۔ گھنہر ۔بادل۔ گالے ۔ گرجے ۔ برکھا ۔بارش۔ تت۔ حقیقت۔ اسلیت۔ (1)
ترجمہ:
جوکوئی حقیقت و اصلیتی کو سمجھتا ہے ۔ بغیرکھال کے طبلہ کی آواز اسکے دل میں جوش و خروش اورمحبت کی لہریں اُٹھتی ہیں بادل گرجنے لگتا ہے ۔ بغیر سان کے مہینے کے اور بادلوںکے بغیر بار ش ہونے لگتی ہے ۔ مراد اسکے دلمیں الہٰی نام کی برکتوں سے اسکا دل الہٰی پیار سے محمور ہوجاتاہے ۔ اور روحانی وزہنی سکون پاتاہے (1)
ਮੋ ਕਉ ਮਿਲਿਓ ਰਾਮੁ ਸਨੇਹੀ ॥ ਜਿਹ ਮਿਲਿਐ ਦੇਹ ਸੁਦੇਹੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
مو کءُ مِلِئو رامُ سنیہیِ ॥
جِہ مِلِئےَ دیہ سُدیہیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
سینہی ۔ رشتہ دار۔ پیار۔دیہہ۔ جسم۔ سدیہی ۔ دتندرست ۔ رہاؤ
مجھے میرے سمبندھی خدا کاملاپ حاصل ہوا۔ جس کے ملاپ سے میراجسم پر نور ہوا۔ رہاؤ۔
ਮਿਲਿ ਪਾਰਸ ਕੰਚਨੁ ਹੋਇਆ ॥
ਮੁਖ ਮਨਸਾ ਰਤਨੁ ਪਰੋਇਆ ॥ ਨਿਜ ਭਾਉ ਭਇਆ ਭ੍ਰਮੁ ਭਾਗਾ ॥ ਗੁਰ ਪੂਛੇ ਮਨੁ ਪਤੀਆਗਾ ॥੨॥
مِلِ پارس کنّچنُ ہوئِیا ॥
مُکھ منسا رتنُ پروئِیا ॥
نِج بھاءُ بھئِیا بھ٘رمُ بھاگا ॥
گُر پوُچھے منُ پتیِیاگا ॥੨॥
لفظی معنی:
پارس ۔ قیمتی پتھر کی بٹی جس کے چھونے سے لوہا سونا ہوجاتا ہے ۔ کنچن۔ سونا۔مکھ ۔زبان ۔منہ ۔منسا۔ ارادہ۔رتبن۔ ہیرا۔ پروئیا۔ڈالا۔مرادخیالات اور زبان نیک ہوئے ۔ تج ۔ ذایت ۔بھاو۔ پیار۔ بھیئیا۔ ہوا ۔ بھرم۔بھگا۔ وہم وگمانمٹا۔گرپوچھے ۔سبق مرشد سے ۔ پتیئیاگا۔ تسکین حآصل ہوئی (2)
ترجمہ:
سچے مرشد کے سبق سے اسطرح ہوگیا جیسے پارس کی چھوہ س لوہا سونا ہوجاتاہے ۔ اب میری بول چال اور کلام او خیالات میں الہٰی نام سچ وحقیقت بس گئی ۔ خدا سے میرا ذاتی پریم پیارہوگیا اور تمام وہم وگمان مٹ گئے مرشد میں یقینی واثق ہوگیا (2)
ਜਲ
ਭੀਤਰਿ ਕੁੰਭ ਸਮਾਨਿਆ ॥ ਸਭ ਰਾਮੁ ਏਕੁ ਕਰਿ ਜਾਨਿਆ ॥ ਗੁਰ ਚੇਲੇ ਹੈ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥ ਜਨ ਨਾਮੈ ਤਤੁ
ਪਛਾਨਿਆ ॥੩॥੩॥
جل بھیِترِ کُنّبھ سمانِیا ॥
سبھ رامُ ایکُ کرِ جانِیا ॥
گُر چیلے ہےَ منُ مانِیا ॥
جن نامےَ تتُ پچھانِیا ॥੩॥੩॥
لفظی معنی:
جل۔پانی میںنبھ ۔گھرا۔ بھیتر ۔ اندر۔جل بھیتر ۔کنبھ سمانیا۔ ۔ سمندر میں گھڑا مدغم ہوا مراد آتما جو نور الہٰی کا ایکجز ہے اسکا اس خدا سے الحاق ہوگیا ۔ رما ایک ۔خدا کو واحد جانیا۔ سمجھا ۔ گر یے منمانیا۔مرشد اور مرید آپس میں یکسو ہوگئے ۔ تت۔اصلیت۔
ترجمہ:
جیسے گھڑے کا پانی سمند رکے پانی سے ملجانے سے وہ اپنی پہچان کھو دیتا ہے ۔ اسطرح سے مجھے سب خدا ہی نظر آتا ہے ۔ ہرجگہ سچے مرشد سے ہم خیال ہوگیا ہوں اور خدا سے اشتراکیت حاصل ہوگئی ہے ۔
ਰਾਗੁ ਸੋਰਠਿ ਬਾਣੀ ਭਗਤ ਰਵਿਦਾਸ ਜੀ ਕੀ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਜਬ ਹਮ ਹੋਤੇ ਤਬ ਤੂ ਨਾਹੀ ਅਬ ਤੂਹੀ ਮੈ ਨਾਹੀ ॥ ਅਨਲ ਅਗਮ ਜੈਸੇ ਲਹਰਿ ਮਇ ਓਦਧਿ ਜਲ
ਕੇਵਲ ਜਲ ਮਾਂਹੀ ॥੧॥
راگُ سورٹھِ بانھیِ بھگت رۄِداس جیِ کیِ
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
جب ہم ہوتے تب توُ ناہیِ اب توُہیِ مےَ ناہیِ ॥
انل اگم جیَسے لہرِ مءِ اوددھِ جل کیۄل جل ماںہیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
جب ہم ۔ ہوتے ۔ مراد جب انسان میں خودی ہے اسوقت ۔ تب ۔ تو اے خدا مجھ سے دور ہے ۔ انل اگم۔ طوفان۔ کہ ملئے ۔ بے شمار لرہیں۔ اودھد۔ سمندر (1)
ترجمہ:
جب تک انسان خودی میں مبتلاد رہتا ہے ۔ اتنی دیر انسان کے دل میں خدا ظہور پذیر نہیں ہوتا۔ اور جب خدا بستا ہے تو خؤدی کا فور ہو جات اہے ۔ جب سمندر میں ہوائیں چلتی ہیں طوفان برپا ہوجاتاہے تو بھاری لہریں اُٹٹھتی ہیں دراصل وہ لہریں بھی سمندر کا پانی ہی ہوتی ہے ۔ مراد مخلوقات اور خدا آپس میں ایک ہیں (1)
ਮਾਧਵੇ ਕਿਆ ਕਹੀਐ ਭ੍ਰਮੁ ਐਸਾ ॥ ਜੈਸਾ ਮਾਨੀਐ ਹੋਇ ਨ ਤੈਸਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
مادھۄے کِیا کہیِئےَ بھ٘رمُ ایَسا ॥
جیَسا مانیِئےَ ہوءِ ن تیَسا ॥੧॥ رہاءُ ॥
ترجمہ:
اے خدا اور اسل خلقت کو یہ بھول ہے کہ یہ بیان نہیں ہو سکتاجو ہم مانتے ہیں کہ عالم اور خدا علیحدہ علیحدہ ہیں دراصل خدا اور قائنات قدرت ایک ہی تصویرکے دورخ ہین۔ رہاؤ۔
ਨਰਪਤਿ ਏਕੁ ਸਿੰਘਾਸਨਿ ਸੋਇਆ ਸੁਪਨੇ ਭਇਆ ਭਿਖਾਰੀ ॥ ਅਛਤ ਰਾਜ ਬਿਛੁਰਤ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸੋ ਗਤਿ ਭਈ ਹਮਾਰੀ ॥੨॥
نرپتِ ایکُ سِنّگھاسنِ سوئِیا سُپنے بھئِیا بھِکھاریِ ॥
اچھت راج بِچھُرت دُکھُ پائِیا سو گتِ بھئیِ ہماریِ ॥੨॥
لفظی معنی:
بھرم۔ ۔ وہم گمان ۔ رہاو۔ نرپت۔ راجہ۔ حکمران۔ سنگھاسن۔ تخت۔ سپنے ۔ خواب میں۔ بھکھاری ۔ فقیر ۔ بھیک ۔ مانگنے والا۔ اچھت ۔ ہونے کی باوجود ۔ بچھرت ۔ جدا ہوکر۔ گت ۔ حالت (2)
ترجمہ:
جیسے کوئی راجہ اپنے تخت پر سوجائے اور خواب میں بھکاری بن جائے ۔حکومت ہونے کے باوجو د حکمرانی سے جدا ہوکر عذاب پاتا ہے ۔ ایسے ہی ہمار احال ہے خدا سے جُدائی پاکر ہمارا حال ہے (2)