ਜੇ ਸਉ ਲੋਚੈ ਰੰਗੁ ਨ ਹੋਵੈ ਕੋਇ ॥੩॥
جے سءُ لوچےَ رنّگُ ن ہوۄےَکوءِ॥੩॥
لفظی معنی :
منمکہہ ۔ مگدھ نر۔ خودی پسندی بیوقوف انسان ۔ کورا۔ محبت پیار سے بغیر۔ بے سؤ لوچے ۔ خوآہکتنا چاہے (3)
ترجمہ:
یہاں تک کہ اگر ایک اپنے ذہن کا مرید شخص ہزاروں بار خوہش کرے ، وہ خدا کی محبت حاصل نہیں کرسکتا۔ || 3 ||
ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਾਵੈ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਰਸਿ ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਸਮਾਵੈ
॥੪॥੨॥੬॥
ندرِ کرے تا ستِگُرُ پاۄےَ॥
نانک ہرِ رسِ ہرِ رنّگِ سماۄےَ॥੪॥੨॥੬॥
لفظی معنی :
ندر۔ نگاہ شفقت۔ ستگر ۔ سچا مرشد۔ ہر رس۔ الہٰی لطف ۔ ہر رنگ۔ الہٰی پیار۔ سماوے ۔ بسائے ۔
ترجمہ:
اے نانک ، جب خدا اپنے فضل کی نظر ڈالتا ہے ، انسان سچے مرشد سے ملتا ہے ، اور پھر وہ خدا کی محبت میں ضم رہتا ہے۔ || 4 || 2 || 6 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਜਿਹਵਾ ਹਰਿ ਰਸਿ ਰਹੀ ਅਘਾਇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪੀਵੈ ਸਹਜਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
سوُہیِ مہلا ੪॥
جِہۄاہرِرسِ رہیِ اگھاءِ ॥
گُرمُکھِ پیِۄےَسہجِ سماءِ॥੧॥
لفظی معنی :
جہوا۔ زبان۔ اگھائے ۔سیر ہوئی ۔ تسکین پائی۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سہج سمائے ۔ قدرتاً محویت میں۔ قدرتی طور پر پر سکون ہوکر (1)
ترجمہ:
جس کی زبان خدا کے نام کی محبت سے لطف اندوز ہو ،
مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ، وہ خدا کے نام کا آب حیات پیتا ہے اور روحانی سکون اور مستقل مزاجی کی حالت میں رہتا ہے۔ || 1 ||
ਹਰਿ
ਰਸੁ ਜਨ ਚਾਖਹੁ ਜੇ ਭਾਈ ॥ ਤਉ ਕਤ ਅਨਤ ਸਾਦਿ ਲੋਭਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ہرِ رسُ جن چاکھہُ جے بھائیِ ॥
تءُ کت انت سادِ لوبھائیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی :
چاکھو۔ لطف لو۔ تؤکت۔ تب کیوں۔ انت ساد۔ دوسرے لطفوں میں لو بھائے ۔ لالچ کرے (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے بھائی ، اگر تم خدا کے نام کے جوہر کا مزہ چکھو ،
پھر آپ دنیاوی ذوق میں سے کسی کی طرف مائل نہیں ہوں گے۔ || 1 ||
ਗੁਰਮਤਿ ਰਸੁ ਰਾਖਹੁ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥
ਹਰਿ ਰਸਿ ਰਾਤੇ ਰੰਗਿ ਮੁਰਾਰਿ ॥੨॥
گُرمتِ رسُ راکھہُ اُر دھارِ ॥
ہرِ رسِ راتے رنّگِ مُرارِ ॥੨॥
لفظی معنی :
گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ اردھار۔ دل میں بساو۔ جو مزہ الہٰی لیت اہے ۔ پیار الہٰی پاتا ہے (2)
ترجمہ:
مرشد کی تعلیم پر عمل کریں اور خدا کے نام کی لذت کو اپنے دل میں بسائیں۔
جو لوگ خدا کے نام کے لطف سے رنگے ہوئے ہیں انہیں خدا کی محبت نصیب ہوتی ہے۔ || 2 ||
ਮਨਮੁਖਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਚਾਖਿਆ ਨ ਜਾਇ ॥ ਹਉਮੈ ਕਰੈ ਬਹੁਤੀ ਮਿਲੈ ਸਜਾਇ
॥੩॥
منمُکھِ ہرِ رسُ چاکھِیا ن جاءِ ॥
ہئُمےَ کرےَ بہُتیِ مِلےَ سجاءِ ॥੩॥
ترجمہ:
ایک اپنے ذہن کا مرید شخص خدا کے نام کی لذت سے لطف اندوز نہیں ہو سکتا۔
وہ انا و تکبر سے کام لیتا ہے اور روحانی اذیت کی خوفناک سزا بھگتتا ہے۔ || 3 ||
ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਵੈ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਰਸਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥੪॥੩॥੭॥
ندرِ کرے تا ہرِ رسُ پاۄےَ॥
نانک ہرِ رسِ ہرِ گُنھ گاۄےَ॥੪॥੩॥੭॥
لفظی معنی :
ندر۔ نگاہ شفقت۔ ہر رس۔ الہٰی لطف۔ ہر گن۔ الہٰی صفت صلاح۔
ترجمہ:
لیکن اگر اسے خدا کی رحمت نصیب ہوتی ہے تو اسے خدا کا نام کا لطف مل جاتا ہے۔
اے نانک ، ایسا شخص خدا کی محبت سے متاثر ہوتا ہے اور اس کی تعریفیں گاتا رہتا ہے۔ || 4 || 3 || 7 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੬ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਨੀਚ ਜਾਤਿ ਹਰਿ ਜਪਤਿਆ ਉਤਮ ਪਦਵੀ ਪਾਇ ॥ ਪੂਛਹੁ ਬਿਦਰ ਦਾਸੀ ਸੁਤੈ ਕਿਸਨੁ ਉਤਰਿਆ ਘਰਿ ਜਿਸੁ
ਜਾਇ ॥੧॥
سوُہیِ مہلا ੪ گھرُ ੬
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ॥
نیِچ جاتِ ہرِ جپتِیا اُتم پدۄیِ پاءِ ॥
پوُچھہُ بِدر داسیِ سُتےَ کِسنُ اُترِیا گھرِ جِسُ جاءِ ॥੧॥
لفظی معنی :
نیچ ۔ نیچی ۔ کمینی ۔ ہر چپتیا۔ الہٰی یاد وریاضت کرنے سے ۔ اُتم پدوی ۔ بلند رتبہ ۔ بد رداسی ۔ خام بدر۔ بدربھگت ۔ راجہ بچتر ویرج کی خادمہ سیشنا کے پیٹ سے بیا س کا بیٹا تھا اس کے اوصاف کی وجہ سے کرشن مہاراجہ دریؤ دھن کے محلات چھوڑ کر اس کے گھر ٹھہر دتھے (1)
ترجمہ:
خدا کے نام کو یاد کرنے سے ، یہاں تک کہ کم معاشرتی حیثیت والا شخص بھی شاندار روحانی کیفیت حاصل کرتا ہے۔
(اگر تم کفر میں ہو) جاؤ اور کسی سے نوکرانی کے بیٹے (بدر) کے بارے میں پوچھ لو۔ ب کرشن جی خود بدر کے گھر میں رہے (بادشاہ دریودھن کو چھوڑ کر) || 1 ||
ਹਰਿ ਕੀ ਅਕਥ ਕਥਾ ਸੁਨਹੁ ਜਨ ਭਾਈ ਜਿਤੁ ਸਹਸਾ ਦੂਖ ਭੂਖ ਸਭ ਲਹਿ ਜਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ہرِ کیِ اکتھ کتھا سُنہُ جن بھائیِ جِتُ سہسا دوُکھ بھوُکھ سبھ لہِ جاءِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی :
اکتھ کتھا۔ وہ کہانی جس کا ذکر نا ممکن ہو۔ سہسا۔ فکر مندی ۔ تشویش۔ لیہہ جائے ۔ ختم ہو جائے (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے بھائیو ، خدا کی ناقابل بیان تعریفیں سنو ، جسے سن کر تمام شبہات ، درد اور مایا (دنیاوی دولت) کی بھوک دور ہو جاتی ہے۔ || 1 ||
ਰਵਿਦਾਸੁ ਚਮਾਰੁ ਉਸਤਤਿ ਕਰੇ ਹਰਿ ਕੀਰਤਿ ਨਿਮਖ ਇਕ ਗਾਇ ॥ ਪਤਿਤ ਜਾਤਿ ਉਤਮੁ ਭਇਆ ਚਾਰਿ ਵਰਨ
ਪਏ ਪਗਿ ਆਇ ॥੨॥
رۄِداسُچمارُاُستِتکرےہرِکیِرتِنِمکھاِکگاءِ॥
پتِت جاتِ اُتمُ بھئِیا چارِ ۄرنپۓپگِآءِ॥੨॥
لفظی معنی :
استت۔ حمدوتعریف ۔ ہر کیت۔ الہٰی صفت صلاح ۔ حمدوثناہ ۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے ۔ پتت جات۔ ناپاک ذات۔ اُتم بھیا۔ بلند رتبہ ہوا۔ پگ ۔ پاوں (2)
ترجمہ:
چمڑے کا کام کرنے والے روداس نے ہمیشہ خدا کی حمد گائی۔
اگرچہ وہ کم سماجی حیثیت کا تھا ،لیکن وہ روحانی طور پر بلند تھا ، اور ہر ذات کے لوگ اس کے قدموں پر جھک گئے اور اس کی عزت کی۔ || 2 ||
ਨਾਮਦੇਅ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਗੀ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਲੋਕੁ ਛੀਪਾ ਕਹੈ ਬੁਲਾਇ ॥ ਖਤ੍ਰੀ ਬ੍ਰਾਹਮਣ ਪਿਠਿ ਦੇ
ਛੋਡੇ ਹਰਿ ਨਾਮਦੇਉ ਲੀਆ ਮੁਖਿ ਲਾਇ ॥੩॥
نامدیء پ٘ریِتِلگیِہرِسیتیِلوکُچھیِپاکہےَبُلاءِ॥
کھت٘ریِب٘راہمنھپِٹھِدےچھوڈےہرِنامدیءُلیِیامُکھِلاءِ॥੩॥
لفظی معنی :
پریت ۔ پیار۔ پٹھ دے چھوڈے ۔ پیچھے چھوڑا۔ مکھ لائے ۔ ترجیح دی ۔ اپنائیا (3)
ترجمہ:
نام دیو ، جسے لوگ کپڑے رنگنے والا (کم ذات) کہتے تھے ، خدا کی محبت میں مبتلا تھا۔
خدا نے اعلی سماجی حیثیت کھتریوں اور برہمنوں کو نظر انداز کیا ، لیکن نام دیو کو اپنے دیدار سے نوازا۔ || 3 ||
ਜਿਤਨੇ ਭਗਤ ਹਰਿ ਸੇਵਕਾ ਮੁਖਿ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਤਿਨ ਤਿਲਕੁ
ਕਢਾਇ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਤਿਨ ਕਉ ਅਨਦਿਨੁ ਪਰਸੇ ਜੇ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਹਰਿ ਰਾਇ ॥੪॥੧॥੮॥
جِتنے بھگت ہرِ سیۄکامُکھِاٹھسٹھِ تیِرتھ تِن تِلکُ کڈھاءِ ॥
جنُ نانکُ تِن کءُ اندِنُ پرسے جے ک٘رِپاکرےہرِراءِ॥੪॥੧॥੮॥
لفظی معنی :
مکھ ۔ پہل۔ ترجیح ۔ اندن ۔ ہر روز۔ پرسے ۔ چھوٹے ۔ بے کرپا کرے ۔ اگر کرم وعنایت فرمائے ۔ ہر رائے ۔ شہنشاہ خدا۔
ترجمہ:
خدا کے تمام عقیدت مندوں کو ان کے ماتھے پر رسمی نشان لگا کر زیارت کے تمام اڑسٹھ مقدس مزاروں پر عزت دی جاتی ہے۔
اگر خدا رحم کرتا ہے تو ، عقیدمند (بھگت) نانک دن رات خدا کے ان عقیدت مندوں کی عاجزی سے خدمت کریں گے۔ || 4 || 1 || 8 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥
ਤਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਅੰਤਰਿ ਹਰਿ ਆਰਾਧਿਆ ਜਿਨ ਕਉ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਲਿਖਤੁ ਲਿਲਾਰਾ ॥ ਤਿਨ ਕੀ ਬਖੀਲੀ ਕੋਈ ਕਿਆ
ਕਰੇ ਜਿਨ ਕਾ ਅੰਗੁ ਕਰੇ ਮੇਰਾ ਹਰਿ ਕਰਤਾਰਾ ॥੧॥
سوُہیِ مہلا ੪॥
تِن٘ہ٘ہیِانّترِہرِآرادھِیاجِنکءُدھُرِلِکھِیالِکھتُلِلارا ॥
تِن کیِ بکھیِلیِ کوئیِ کِیا کرے جِن کا انّگُ کرے میرا ہرِ کرتارا ॥੧॥
لفظی معنی :
لکھت للار۔ پیشانی پر تحری ۔ تنہی ۔ انہوں نے ۔ انتر ۔ دلمیں۔ ارادھیا۔ بسائیا۔ بخیلی ۔ بغض ۔ برائی ۔ چغل خوری ۔ انگ ۔ ساتھ ۔ مددگار۔ (1 ) نو ار نہارا۔ دور کرنے کی توفیق رکھنے والا (1)
ترجمہ:
صرف وہی خدا کی عبادت کرتے ہیں اور اس کی پرستش کرتے ہیں ، جو اس طرح کے پہلے سے طے شدہ تقدیر سے نوازے جاتے ہیں۔
کوئی بھی ان کو کمزور کرنے کے لیے کیا کر سکتا ہے جب خالق خدا خود ان کے ساتھ ہو۔ || 1 ||
ਹਰਿ ਹਰਿ ਧਿਆਇ ਮਨ ਮੇਰੇ ਮਨ ਧਿਆਇ ਹਰਿ ਜਨਮ
ਜਨਮ ਕੇ ਸਭਿ ਦੂਖ ਨਿਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ہرِ ہرِ دھِیاءِ من میرے من دھِیاءِ ہرِ جنم جنم کے سبھِ دوُکھ نِۄارنھہارا॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی :
دھیائے ۔ دھیان کر (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے میرے دماغ ، ہر وقت خدا کے نام کو یاد کرو؛ خدا ان کے جنموں کے تمام گناہوں کو ختم کر سکتا ہے۔ || 1 ||
ਧੁਰਿ ਭਗਤ ਜਨਾ ਕਉ ਬਖਸਿਆ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਭਗਤਿ
ਭੰਡਾਰਾ ॥ ਮੂਰਖੁ ਹੋਵੈ ਸੁ ਉਨ ਕੀ ਰੀਸ ਕਰੇ ਤਿਸੁ ਹਲਤਿ ਪਲਤਿ ਮੁਹੁ ਕਾਰਾ ॥੨॥
دھُرِ بھگت جنا کءُ بکھسِیا ہرِ انّم٘رِتبھگتِ بھنّڈارا ॥
موُرکھُ ہوۄےَسُ اُن کیِ ریِس کرے تِسُ ہلتِ پلتِ مُہُ کارا ॥੨॥
لفظی معنی :
بھگت۔ الہٰی عشق۔ بھنڈار۔ ذخیرہ۔ خزانہ ۔ ریس۔ برابری ۔ ہلت پلت۔ ہر دو عالموں میں۔ موہ کار۔ منہ کالا (2)
ترجمہ:
شروع ہی سے ، خدا نے اپنے عقیدت مندوں کو اپنے نام کے آب حیات سے نوازا ہے ، جو عقیدت مندانہ عبادت کا خزانہ ہے۔
صرف ایک احمق ان کا مقابلہ یا برابری کرنے کی کوشش کرے گا۔ ایسا شخص دنیا اور آخرت میں بدنام ہوگا۔ || 2 ||
ਸੇ ਭਗਤ ਸੇ ਸੇਵਕਾ ਜਿਨਾ
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਿਆਰਾ ॥ ਤਿਨ ਕੀ ਸੇਵਾ ਤੇ ਹਰਿ ਪਾਈਐ ਸਿਰਿ ਨਿੰਦਕ ਕੈ ਪਵੈ ਛਾਰਾ ॥੩॥
سے بھگت سے سیۄکاجِناہرِنامُپِیارا॥
تِن کیِ سیۄاتےہرِپائیِئےَسِرِنِنّدککےَپۄےَچھارا॥੩॥
لفظی معنی :
بھگت ۔ الہٰی عاشق۔ سیوکا۔ خدمتگار۔ نندک ۔ برائی کرنے والے کے ۔ چھار۔ راکھ ۔ سوآہ (3)
ترجمہ:
وہی اکیلے سچے عقیدت مند ہیں ، اور وہ اکیلے ہی خدا کے بے لوث بندے ہیں جو خدا کے نام سے بے حد پیار کرتے ہیں۔
اس طرح کے عقیدت مندوں کے مشورے پر عمل کر کے انسان خدا کو پہچان سکتا ہے ، اور جو ان عقیدت مندوں کی غیبت کرتا ہے وہ رسوا ہوتا ہے۔ || 3 ||
ਜਿਸੁ ਘਰਿ ਵਿਰਤੀ
ਸੋਈ ਜਾਣੈ ਜਗਤ ਗੁਰ ਨਾਨਕ ਪੂਛਿ ਕਰਹੁ ਬੀਚਾਰਾ ॥ ਚਹੁ ਪੀੜੀ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦਿ ਬਖੀਲੀ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ
ਹਰਿ ਸੇਵਕ ਭਾਇ ਨਿਸਤਾਰਾ ॥੪॥੨॥੯॥
جِسُ گھرِ ۄِرتیِسوئیِجانھےَجگتگُرنانکپوُچھِکرہُ بیِچارا ॥
چہُ پیِڑیِ آدِ جُگادِ بکھیِلیِ کِنےَ ن پائِئو ہرِ سیۄکبھاءِنِستارا॥੪॥੨॥੯॥
لفظی معنی :
درتی ۔ برتاؤ۔ وچار۔ خیال۔ سمجھ ۔ سویک بھائے نستار۔ خدمتگار رویہ سے کامیابی ۔
ترجمہ:
وہ اس تکلیف کو جانتا ہے جس کے دل میں غیبت کی بیماری ہے ، آپ پوچھ سکتے ہیں اور سوچ سکتے ہیں کہ دنیا کے مرشد نانک اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔
چاروں نسلوں میں ، تمام دؤر کے آغاز سے اور وقت کے آغاز سے ، کسی نے بھی عقیدت مندوں کی غیبت سے خدا کو نہیں پہچانا۔ ان کی خدمت کا رویہ اپنانے سے ہی انسان آزاد ہوتا ہے۔ || 4 || 2 || 9 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਜਿਥੈ ਹਰਿ ਆਰਾਧੀਐ ਤਿਥੈ ਹਰਿ ਮਿਤੁ ਸਹਾਈ ॥
سوُہیِ مہلا ੪॥
جِتھےَ ہرِ آرادھیِئےَ تِتھےَ ہرِ مِتُ سہائیِ ॥
ترجمہ:
جہاں بھی خدا کو یاد کیا جاتا ہے ، دوست خدا وہاں مدد کے لیے موجود ہوتا ہے۔