ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਸਤਿ ਕਰਿ ਜਾਣੈ ਗੁਰ ਕੈ ਭਾਇ ਪਿਆਰੇ ॥ ਸਚੀ ਵਡਿਆਈ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਈ ਸਚੈ ਨਾਇ
ਪਿਆਰੇ ॥
ہرِ کا نامُ ستِ کرِ جانھےَ گُر کےَ بھاءِ پِیارے ॥
سچیِ ۄڈِیائیِ گُر تے پائیِ سچےَ ناءِ پِیارے ॥
ترجمہ:
جو پیارے مرشد سے محبت کرتا ہے ،وہ سمجھ جاتا ہے کہ خدا کا نام ابدی ہے۔
وہ ابدی خدا کی حمد گانا سیکھتا ہے اور اس کے لیے محبت پیدا کرتا ہے۔
ਏਕੋ ਸਚਾ ਸਭ ਮਹਿ ਵਰਤੈ ਵਿਰਲਾ ਕੋ ਵੀਚਾਰੇ ॥ ਆਪੇ ਮੇਲਿ ਲਏ ਤਾ ਬਖਸੇ ਸਚੀ ਭਗਤਿ ਸਵਾਰੇ
॥੭॥
ایکو سچا سبھ مہِ ۄرتےَ ۄِرلا کو ۄیِچارے ॥
آپے میلِ لۓ تا بکھسے سچیِ بھگتِ سۄارے ॥੭॥
لفظی معنی:
ست سچ سمجھ ۔ گر کے بھائے ۔ رضائے مرشد۔ سچی وڈیائی ۔ سچی عطمت۔ بزرگی ۔ سچے ناے پیارے ۔ سچے نام سے پیار۔ وچارے ۔ سمجھتا ہے ۔ سچی بھگت ۔ سچا پریم (7)
ترجمہ:
تاہم ، صرف ایک نایاب شخص ہی اس حقیقت کو جانتا ہے کہ ایک اور صرف ایک خدا ہی سب جگہ موجود ہے ،
اور صرف جب خدا خود ایک شخص کو اپنے ساتھ جوڑتا ہے ، وہ اس شخص کو معاف کرتا ہے اور اپنی سچی عقیدت سے اسے مزین کرتا ہے۔ || 7 ||
ਸਭੋ ਸਚੁ ਸਚੁ ਸਚੁ ਵਰਤੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੋਈ ਜਾਣੈ ॥ ਜੰਮਣ ਮਰਣਾ ਹੁਕਮੋ ਵਰਤੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੁ ਪਛਾਣੈ ॥
سبھو سچُ سچُ سچُ ۄرتےَ گُرمُکھِ کوئیِ جانھےَ ॥
جنّمنھ مرنھا ہُکمو ۄرتےَ گُرمُکھِ آپُ پچھانھےَ ॥
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، صرف ایک نایاب مرشد کا پیروکار ہی سمجھتا ہے کہ یہ خود ازلی خدا ہے جو ہر جگہ بسا ہوا ہے اور سب کچھ کر رہا ہے۔
مرشد کا پیروکار اپنے نفس پر غور کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ پیدائش اور موت صرف اس کے حکم کے مطابق ہوتی ہے۔
ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭਾਏ ਜੋ ਇਛੈ ਸੋ ਫਲੁ ਪਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਸ ਦਾ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਹੋਵੈ ਜਿ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ
ਗਵਾਏ ॥੮॥੧॥
نامُ دھِیاۓ تا ستِگُرُ بھاۓ جو اِچھےَ سو پھلُ پاۓ ॥
نانک تِس دا سبھُ کِچھُ ہوۄےَ جِ ۄِچہُ آپُ گۄاۓ ॥੮॥੧॥
لفظی معنی:
سبھو سچ سچ سچ درتے ۔ ہر جگہ خدا بس رہا ہے اور سب میں بس رہا ہے ۔ ایکو سچا۔ واحد خدا۔ سب میہہ درتے۔ سب میں بستا ہے ۔ جن مرنا حکمودرتے ۔ موت و پیدائش الہٰی حکم میں ہے ۔ گورمکھ آپ پچھانے ۔ مرید مرشد اپنے آپ کو سمجھت اہے ۔ نام دھیائے ۔ الہٰی نام ۔ سچ وحقیقت میں دھیان لگائے ۔ ستگر بھائے ۔ سچے مرشد کا محبوب ہوتا ہے ۔ وجوہ آپ گوائے ۔ خود مٹائے ۔
ترجمہ:
جب وہ پیار سے خدا کو یاد کرتا ہے ، تو سچا مرشد اس سے راضی ہو جاتا ہے اور جو بھی انعام چاہتا ہے اسے حاصل کر لیتا ہے۔
اے نانک ، جو اپنی انا کو اندر سے مٹا دیتا ہے ، اس کے تمام روحانی اور دنیاوی کام پورے ہو جاتے ہیں۔ || 8 || 1 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਕਾਇਆ ਕਾਮਣਿ ਅਤਿ ਸੁਆਲ੍ਹ੍ਹਿਉ ਪਿਰੁ ਵਸੈ ਜਿਸੁ ਨਾਲੇ ॥ ਪਿਰ ਸਚੇ
ਤੇ ਸਦਾ ਸੁਹਾਗਣਿ ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲੇ ॥ ਹਰਿ ਕੀ ਭਗਤਿ ਸਦਾ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਜਾਲੇ ॥੧॥
سوُہیِ مہلا ੩॥
کائِیا کامنھِ اتِ سُیال٘ہ٘ہِءُ پِرُ ۄسےَ جِسُ نالے ॥
پِر سچے تے سدا سُہاگنھِ گُر کا سبدُ سم٘ہ٘ہالے ॥
ہرِ کیِ بھگتِ سدا رنّگِ راتا ہئُمےَ ۄِچہُ جالے ॥੧॥
لفظی معنی:
کائیا ۔ جسم ۔ کامن۔ عورت۔ ات نہایت۔ سوآلیؤ ۔ خوبصورت ۔ پر خاوند ۔ نالے ۔ ساتھ ۔ پر سچے ۔ سچے خاوند ۔ مراد۔ خدا۔ سہاگن۔ خوش قسمت۔ گر کا سبد۔ کلام مرشد۔ سماے ۔ دل میں بسائے ۔ ہر کی بھگت ۔ الہٰی پریم ۔ رنگ راتا۔ پریم میں محو۔ ہونمے ۔ خودی۔ جاے ۔ مٹائے (1)
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، دلہن (انسانی روح) ، جس کے ذہن میں شوہر (خدا)بسا ہوا ہے ، وہ انتہائی خوبصورت ہو جاتی ہے۔
دلہن (انسانی روح) جو ہمیشہ مرشد کے کلام اپنے دل میں بساتی ہے ، شوہر (خدا) کے ساتھ مل جاتی ہے اور ہمیشہ کے لیے بہت خوش قسمت بن جاتی ہے۔
جو شخص اپنی انا کو اندر سے جلا دیتا ہے ، وہ خدا کی عقیدت مندانہ عبادت سے محبت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ || 1 ||
ਵਾਹੁ ਵਾਹੁ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੀ ਬਾਣੀ ॥ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਉਪਜੀ ਸਾਚਿ ਸਮਾਣੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ۄاہُ ۄاہُ پوُرے گُر کیِ بانھیِ ॥
پوُرے گُر تے اُپجیِ ساچِ سمانھیِ ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
واہو واہو ۔ شاباش ۔ پورے گر۔ کامل مرشد۔ اپجی ۔ پیدا ہوئی ۔ ساچ ۔ سڈیوی سچ ۔ مراد خدا۔ سمانی ۔ سنبھالی (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، خدا کی تعریف کے کامل مرشد کے الہی الفاظ حیرت انگیز ہیں۔
یہ سچے مرشد کے دل سے نکلتے ہیں اور مرشد کے پیروکار کو خدا میں ضم ہونے میں مدد کرتے ہیں۔ || 1 ||
ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਸਭੁ
ਕਿਛੁ ਵਸੈ ਖੰਡ ਮੰਡਲ ਪਾਤਾਲਾ ॥ ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਜਗਜੀਵਨ ਦਾਤਾ ਵਸੈ ਸਭਨਾ ਕਰੇ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ॥
ਕਾਇਆ ਕਾਮਣਿ ਸਦਾ ਸੁਹੇਲੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਾ ॥੨॥
کائِیا انّدرِ سبھُ کِچھُ ۄسےَ کھنّڈ منّڈل پاتالا ॥
کائِیا انّدرِ جگجیِۄن داتا ۄسےَ سبھنا کرے پ٘رتِپالا ॥
کائِیا کامنھِ سدا سُہیلیِ گُرمُکھِ نامُ سم٘ہ٘ہالا ॥੨॥
لفظی معنی:
سب کچھ ۔ ہر شے ۔ کھنڈ۔ زمین کے حصے ۔ منڈل ۔ براعطم۔ پاتالا۔ زیر زمین۔ جگجیون داتا۔ زندگی عنیات کرنے والا سخی۔ پرتپالا۔ پرورش ۔ سہیلی ۔ آرام پاتی ہے ۔ گورمکھ نام سمالا۔ جو مرید مرشد کے وسیلے سے نام دلمیں بساتی ہے ۔ (2)
ترجمہ:
تمام براعظموں ، کہکشاؤں اور زمیں کے نچلے علاقوں کی تمام سکون اور خوشی اس جسم میں بستی ہے ،
جس میں خدا بستا ہے ، جو دنیا کو زندگی دیتا ہے اور سب کی پالنا کرتا ہے۔
اس شخص کی روح ، جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتی ہے اور اپنے دل میں خدا کا نام بسا لیتی ہے ، ہمیشہ سکون میں رہتی ہے۔ || 2 ||
ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਆਪੇ ਵਸੈ ਅਲਖੁ ਨ ਲਖਿਆ
ਜਾਈ ॥ ਮਨਮੁਖੁ ਮੁਗਧੁ ਬੂਝੈ ਨਾਹੀ ਬਾਹਰਿ ਭਾਲਣਿ ਜਾਈ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਸਤਿਗੁਰਿ ਅਲਖੁ
ਦਿਤਾ ਲਖਾਈ ॥੩॥
کائِیا انّدرِ آپے ۄسےَ الکھُ ن لکھِیا جائیِ ॥
منمُکھُ مُگدھُ بوُجھےَ ناہیِ باہرِ بھالنھِ جائیِ ॥
ستِگُرُ سیۄے سدا سُکھُ پاۓ ستِگُرِ الکھُ دِتا لکھائیِ ॥੩॥
لفظی معنی:
الکھ ۔ عقل و ہوش سے بعید۔ لکھائے ۔ سجھا ۔ منمکھ ۔ مرید من۔ مگدھ ۔ بیوقوف۔ جاہل۔ بھالن ۔ تلاش ۔ سیوے ۔ خدمت کرے (3)
ترجمہ:
خدا خود جسم میں بستا ہے ، لیکن سمجھ سے باہر ہونے کی وجہ سے اس کا ادراک نہیں کیا جا سکتا۔
بے وقوف اپنے ذہن کا مرید شخص اس حقیقت کو نہیں سمجھتا اور خدا کی تلاش کے لیے باہر بھٹکتا ہے۔
جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے ، وہ ہمیشہ سکون سے لطف اندوز ہوتا ہے کیونکہ سچے مرشد نے اس کو ناقابل فہم خدا ظاہر کیا ہے۔ || 3 ||
ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਰਤਨ ਪਦਾਰਥ ਭਗਤਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥ ਇਸੁ ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਨਉ ਖੰਡ
ਪ੍ਰਿਥਮੀ ਹਾਟ ਪਟਣ ਬਾਜਾਰਾ ॥ ਇਸੁ ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਨਾਮੁ ਨਉ ਨਿਧਿ ਪਾਈਐ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਾ ॥੪॥
کائِیا انّدرِ رتن پدارتھ بھگتِ بھرے بھنّڈارا ॥
اِسُ کائِیا انّدرِ نئُکھنّڈ پ٘رِتھمیِ ہاٹ پٹنھ باجارا ॥
اِسُ کائِیا انّدرِ نامُ نءُ نِدھِ پائیِئےَ گُر کےَ سبدِ ۄیِچارا ॥੪॥
لفظی معنی:
تو کھنڈ پرتھمی ۔ زمین کے نو براعظم ۔ ہاٹ۔ دکانیں۔ یا جارا۔ بازار۔ نام۔ الہٰی نام۔ سچ وحقیقت مراد خدا ۔ نوندھ ۔ دنیاوی نعمتوں کے نو خزانے ۔ گر کے سبد وچار۔ کلام مرشد کو سمجھنے سے ۔
ترجمہ:
خدا کی عقیدت مندانہ عبادت قیمتی جواہرات کی مانند ہے اور انسانی جسم ان جواہرات کے خزانے سے بہہ رہا ہے۔
اس جسم میں خدا کے نام کی دولت کمانے کے لیے تمام انتظامات موجود ہیں ، گویا اس کے پاس دنیا کے تمام نو علاقے ہیں جن کی دکانیں ، بازار اور قصبے ہیں۔
مرشد کے کلام پر غور کرنے سے ، انسان اس جسم کے اندر خدا کے نام کا احساس کر سکتا ہے ، جو دنیا کے تمام نو خزانوں کی طرح قیمتی ہے۔ || 4 ||
ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਤੋਲਿ ਤੁਲਾਵੈ ਆਪੇ ਤੋਲਣਹਾਰਾ ॥ ਇਹੁ ਮਨੁ ਰਤਨੁ ਜਵਾਹਰ ਮਾਣਕੁ ਤਿਸ ਕਾ ਮੋਲੁ ਅਫਾਰਾ
॥ ਮੋਲਿ ਕਿਤ ਹੀ ਨਾਮੁ ਪਾਈਐ ਨਾਹੀ ਨਾਮੁ ਪਾਈਐ ਗੁਰ ਬੀਚਾਰਾ ॥੫॥
کائِیا انّدرِ تولِ تُلاۄےَ آپے تولنھہارا ॥
اِہُ منُ رتنُ جۄاہر مانھکُ تِس کا مولُ اپھارا ॥
مولِ کِت ہیِ نامُ پائیِئےَ ناہیِ نامُ پائیِئےَ گُر بیِچارا ॥੫॥
لفظی معنی:
تول تلاوے ۔ پیمانہ تولنے یا قیمت اندازی کا مراد اوصاف کا اندازہ کرنیکا۔ تولنہار۔ قیمت اندازی ۔ مول اپھار۔ بھاری قیمت ۔ مول کت ہی ۔ کسے قیمت ہی ۔ گرویچار۔ سبق وخیالات مرشد سے (5)
ترجمہ:
انسانی جسم میں خدا بھی بستا ہے جو لوگوں کی روحانی قدر کا اندازہ کرتا ہے۔
جس ذہن میں خدا کے زیور نما نام کی دولت ہے وہ انتہائی قیمتی ہے۔
خدا کا نام کسی قیمت پر نہیں خریدا جا سکتا ، یہ صرف مرشد کی تعلیمات پر غور کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔ || 5 ||
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੁ ਕਾਇਆ ਖੋਜੈ ਹੋਰ
ਸਭ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਈ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਦੇਇ ਸੋਈ ਜਨੁ ਪਾਵੈ ਹੋਰ ਕਿਆ ਕੋ ਕਰੇ ਚਤੁਰਾਈ ॥ ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਭਉ
ਭਾਉ ਵਸੈ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਾਈ ॥੬॥
گُرمُکھِ ہوۄےَ سُ کائِیا کھوجےَ ہور سبھ بھرمِ بھُلائیِ ॥
جِس نو دےءِ سوئیِ جنُ پاۄےَ ہور کِیا کو کرے چتُرائیِ ॥
کائِیا انّدرِ بھءُ بھاءُ ۄسےَ گُر پرسادیِ پائیِ ॥੬॥
لفظی معنی:
بھرم۔ بھٹکن ۔ بھلائی۔ گمراہی ۔ چترائی۔ چالاکی ۔ بھؤ ۔ خوف۔ ادب۔ بھاؤ ۔ پریم پیار۔ گر پرسادی۔ رحمت مرشد (6)
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، جو مرشد کا پیروکار ہے ، اپنے جسم میں خدا کے نام کی تلاش کرتا ہے۔ باقی دنیا شک میں گم ہے۔
صرف وہی شخص خدا کے نام کا احساس کرتا ہے ، جسے خدا عطا کرتا ہے کوئی اور ہوشیار چالیں کسی کام نہیں آسکتیں۔
جسم کے اندر خدا کا احترام والا خوف اور محبت بھی بستی ہے ، لیکن وہ بھی مرشد کی مہربانی سے پائے جاتے ہیں۔ || 6 ||
ਕਾਇਆ ਅੰਦਰਿ ਬ੍ਰਹਮਾ ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸਾ ਸਭ ਓਪਤਿ ਜਿਤੁ ਸੰਸਾਰਾ ॥
ਸਚੈ ਆਪਣਾ ਖੇਲੁ ਰਚਾਇਆ ਆਵਾ ਗਉਣੁ ਪਾਸਾਰਾ ॥ ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਆਪਿ ਦਿਖਾਇਆ ਸਚਿ ਨਾਮਿ
ਨਿਸਤਾਰਾ ॥੭॥
کائِیا انّدرِ ب٘رہما بِسنُ مہیسا سبھ اوپتِ جِتُ سنّسارا ॥
سچےَ آپنھا کھیلُ رچائِیا آۄا گئُنھُ پاسارا ॥
پوُرےَ ستِگُرِ آپِ دِکھائِیا سچِ نامِ نِستارا ॥੭॥
لفظی معنی:
سب اوپت جت سنسار۔ جس سے سنسار پیدا ہوئی ہے ۔ آواگون ۔ موت و پیدائش ۔ پسار۔ دنیاوی پھیلاؤ ۔ سچ نام ۔ صدیوی سچ و حقیقت ۔ نستار ۔ فیصلہ ۔ نتیجہ (7)
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، جسم کے اندر وہ خالق بستا ہے جس سے برہما ، وشنو ، مہیش جیسے دیوتا اور باقی دنیا وجود میں آئی۔
ازلی خدا نے اپنا کھیل قائم کیا ہے اور پیدائش اور موت کا چکر اس کی وسعت ہے۔
وہ شخص جسے کامل مرشد نے خود یہ سچ دکھایا ہے ، وہ خدا کے نام کی یاد میں مشغول ہو کر آزاد ہو گیا ہے۔ || 7 ||
ਸਾ ਕਾਇਆ ਜੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੈ ਸਚੈ ਆਪਿ ਸਵਾਰੀ ॥ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਦਰਿ ਢੋਈ ਨਾਹੀ ਤਾ
ਜਮੁ ਕਰੇ ਖੁਆਰੀ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚੁ ਵਡਿਆਈ ਪਾਏ ਜਿਸ ਨੋ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ॥੮॥੨॥
سا کائِیا جو ستِگُرُ سیۄےَ سچےَ آپِ سۄاریِ ॥
ۄِنھُ ناۄےَ درِ ڈھوئیِ ناہیِ تا جمُ کرے کھُیاریِ ॥
نانک سچُ ۄڈِیائیِ پاۓ جِس نو ہرِ کِرپا دھاریِ ॥੮॥੨॥
لفظی معنی:
ساکائیا۔ وہ جسم وہ انسان سگتر سیوے ۔ سچے مرشد کی خدمت کرے ۔ سچے آپ سواری ۔ خدا خود اسے سنوارتا سجاتا ہے ۔ بن ناوے ۔ نام سچ وحقیقت کے بغیر۔ ڈہوئی ۔ آسرا۔ تاجم کرے خواری ۔ فرشتہ موت زلیل وخوار کرتا ہے ۔ سچ وڈیائی پائے ۔ حقیقت سے عظمت اور بزرگی حاصل ہوتی ہے ۔ ہر کرپا دھاری ۔ جس پر خدا مہربان ہوتا ہے ۔
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، وہ شخص ہی کامیاب ہے جو سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے۔ خدا نے خود اس شخص کی زندگی کو سجایا ہے۔
خدا کے نام کو یاد کرنے کے بغیر ، کسی کو خدا کی موجودگی میں کوئی پناہ نہیں ملتی اور موت کا شیطان اسے سزا دیتا ہے۔
اے نانک ، صرف وہی شخص سچی عزت پاتا ہے جس پر خدا اپنی رحمت کرتا ہے۔ || 8 || 2 ||