Urdu Page 755

ਰਾਗੁ ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੩ ਘਰੁ ੧੦ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥

ਦੁਨੀਆ ਨ ਸਾਲਾਹਿ ਜੋ ਮਰਿ ਵੰਞਸੀ ॥ ਲੋਕਾ ਨ ਸਾਲਾਹਿ ਜੋ ਮਰਿ ਖਾਕੁ ਥੀਈ ॥੧॥

راگُ سوُہیِ مہلا ੩ گھرُ ੧੦

ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥

دُنیِیا ن سالاہِ جو مرِ ۄنّجنْسیِ ॥

لوکا ن سالاہِ جو مرِ کھاکُ تھیِئیِ ॥੧॥

لفظی معنی:

مونجھسی ۔ مر جائیگا۔ خاک تھئی ۔ مٹی ہوئی (1)

ترجمہ:

اے دوستو ، اس دنیا کی چاپلوسی نہ کرو جو فنا ہونے کے پابند ہے ،

اور ان لوگوں کی چاپلوسی نہ کریں جو مرنے اور خاک بننے کے پابند ہیں۔ || 1 ||

ਵਾਹੁ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬਾ ਵਾਹੁ
॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਸਲਾਹੀਐ ਸਚਾ ਵੇਪਰਵਾਹੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥

ۄاہُ میرے ساہِبا ۄاہُ ॥

گُرمُکھِ سدا سلاہیِئےَ سچا ۄیپرۄاہُ ॥੧॥ رہاءُ ॥

لفظی معنی:

گورمکھ ۔مرشد کے وسیلے سے ۔ سچا بے پرواہو ۔ سڈیوی سچا بے محتاج (1) رہاؤ۔

ترجمہ:

اے میرے مالک خدا ، آپ حیرت انگیز ہیں آپ واقعی قابل تعریف ہیں۔

اے بھائی ، ہمیں گرو کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے اور ابدی خدا کی تعریف کرنی چاہیے جو بے فکر ہے اور کسی پر منحصر نہیں ہے۔ || 1 || توقف ||

ਦੁਨੀਆ ਕੇਰੀ ਦੋਸਤੀ ਮਨਮੁਖ ਦਝਿ ਮਰੰਨਿ ॥
ਜਮ ਪੁਰਿ ਬਧੇ ਮਾਰੀਅਹਿ ਵੇਲਾ ਨ ਲਾਹੰਨਿ ॥੨॥

دُنیِیا کیریِ دوستیِ منمُکھ دجھِ مرنّنِ ॥

جم پُرِ بدھے ماریِئہِ ۄیلا ن لاہنّنِ ॥੨॥

لفظی معنی:

دبھ ۔ مرن ۔ جل کر مرتے ہیں۔ جم پر الہٰی کتوالی میں۔ بدھے ۔ باندھ کر ۔ ویلا نہ لہن ۔ وقت میسر نہیں ہوتا (2)

ترجمہ:

خود غرض لوگ بااثر لوگوں کی دوستی کی خاطر روحانی طور پر مردہ ہو جاتے ہیں۔

وہ موت کے آسیب سے جکڑے ہوئے اور سزا یافتہ ہیں اور پھر انہیں دوسرا موقع نہیں ملتا (انسانی زندگی خدا کو یاد کرنے کا)۔ || 2 ||

ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਨਮੁ ਸਕਾਰਥਾ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਲਗੰਨਿ ॥ ਆਤਮ
ਰਾਮੁ ਪ੍ਰਗਾਸਿਆ ਸਹਜੇ ਸੁਖਿ ਰਹੰਨਿ ॥੩॥

گُرمُکھِ جنمُ سکارتھا سچےَ سبدِ لگنّنِ ॥

آتم رامُ پ٘رگاسِیا سہجے سُکھِ رہنّنِ ॥੩॥

لفظی معنی:

سکارتھا ۔ کامیاب ۔ سچے سبد لگن ۔ سچے کلام پر عمل کرکے ۔ آتم رام۔ خدا۔ پرگاسیا۔ روشن کیا ۔ دلمیں بسائیا۔ سہجے سکھ ۔ ذہنی سکون (3)

ترجمہ:

گرو کے پیروکاروں کی زندگی نتیجہ خیز ہے کیونکہ وہ گرو کی خدا کی تعریفوں کے الہی کلام سے ہم آہنگ رہتے ہیں۔

وہ بدیہی طور پر خوش رہتے ہیں کیونکہ ان کے ذہن تمام پھیلے ہوئے خدا کی الہی حکمت سے روشن ہوتے ہیں۔ || 3 ||

ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਰਚੰਨਿ ॥ ਤਿਸਨਾ ਭੁਖ ਨ
ਉਤਰੈ ਅਨਦਿਨੁ ਜਲਤ ਫਿਰੰਨਿ ॥੪॥

گُر کا سبدُ ۄِسارِیا دوُجےَ بھاءِ رچنّنِ ॥

تِسنا بھُکھ ن اُترےَ اندِنُ جلت پھِرنّنِ ॥੪॥

ترجمہ:

جو لوگ گرو کے کلام کو ترک کرتے ہیں اور مایا سے محبت کرتے ہیں ،

دنیاوی دولت اور طاقت کے لیے ان کی تڑپ کبھی نہیں مرتی۔ وہ ہمیشہ سخت دنیاوی خواہشات میں مصائب میں گھومتے ہیں۔ || 4 ||

ਦੁਸਟਾ ਨਾਲਿ ਦੋਸਤੀ ਨਾਲਿ ਸੰਤਾ ਵੈਰੁ ਕਰੰਨਿ ॥ ਆਪਿ ਡੁਬੇ ਕੁਟੰਬ
ਸਿਉ ਸਗਲੇ ਕੁਲ ਡੋਬੰਨਿ ॥੫॥

دُسٹا نالِ دوستیِ نالِ سنّتا ۄیَرُ کرنّنِ ॥

آپِ ڈُبے کُٹنّب سِءُ سگلے کُل ڈوبنّنِ ॥੫॥

لفظی معنی:

وساریا ۔ بھلائیا دوبے بھائے ۔ دوسروں کی محبت۔ تشنابھکھ ۔ خوہاشات کی بھوک ۔ نہ اُترے ۔ ختم نہیں ہوتی ۔ اندن ہر روز ۔ دشٹ ۔ بداخلاق ۔ بدکردار۔ سنتا ۔ روحانی رہبروں ۔ خدا رسیدوں پاکدامنوں۔ ویر ۔ دشمنی (5)

ترجمہ:

وہ لوگ جو برے لوگوں سے دوستی کو پسند کرتے ہیں اور سنتوں سے دشمنی رکھتے ہیں ،

وہ اپنے اہل و عیال کے ساتھ برائیوں کے دنیاوی سمندر میں ڈوب جاتے ہیں۔ وہ اپنے پورے نسب کے بگاڑ کا سبب بن جاتے ہیں۔ || 5 ||

ਨਿੰਦਾ ਭਲੀ ਕਿਸੈ ਕੀ ਨਾਹੀ ਮਨਮੁਖ ਮੁਗਧ ਕਰੰਨਿ ॥ ਮੁਹ ਕਾਲੇ ਤਿਨ
ਨਿੰਦਕਾ ਨਰਕੇ ਘੋਰਿ ਪਵੰਨਿ ॥੬॥

نِنّدا بھلیِ کِسےَ کیِ ناہیِ منمُکھ مُگدھ کرنّنِ ॥

مُہ کالے تِن نِنّدکا نرکے گھورِ پۄنّنِ ॥੬॥

لفظی معنی:

مگدھ ۔ مورکھ ۔ جاہل۔ بیوقوف۔ کالے ۔ سیاہ۔ نرک گھور ۔ بھاری دوزخ۔ نندک ۔ بدگو (6)

ترجمہ:

کسی کی غیبت کرنا اچھی بات نہیں ، لیکن بیوقوف خود غرض لوگ اس میں ملوث ہوتے ہیں۔

یہ غیبت کرنے والے رسوائی کماتے ہیں اور خوفناک جہنم میں مبتلا ہوتے ہیں۔ || 6 ||

ਏ ਮਨ ਜੈਸਾ ਸੇਵਹਿ ਤੈਸਾ ਹੋਵਹਿ ਤੇਹੇ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥ ਆਪਿ ਬੀਜਿ ਆਪੇ
ਹੀ ਖਾਵਣਾ ਕਹਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਇ ॥੭॥

اے من جیَسا سیۄہِ تیَسا ہوۄہِ تیہے کرم کماءِ ॥

آپِ بیِجِ آپے ہیِ کھاۄنھا کہنھا کِچھوُ ن جاءِ ॥੭॥

لفظی معنی:

جیسا سویہہ۔ جیسی خدمت ۔ تیساہویہہ ۔ ویسا ہوتا ہے ۔ کرم کماے ۔ اعمال کریگا۔ بیج ۔ بونا۔ آپے ہ کھاونا۔ ویسا ہی نتیجہ (7)

ترجمہ:

اے میرے ذہن ، جس کی بھی تم خدمت کرتے ہو یا اس کی پیروی کرتے ہو ، جو کچھ وہ کرتے ہیں ، تم بھی ان کی طرح ہو جاتے ہو۔

جو کچھ تم بوؤ گے ، وہی تمہیں کھانا پڑے گا اس کے بارے میں اور کچھ نہیں کہا جا سکتا. || 7 ||

ਮਹਾ ਪੁਰਖਾ ਕਾ ਬੋਲਣਾ ਹੋਵੈ ਕਿਤੈ ਪਰਥਾਇ ॥ ਓਇ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਭਰੇ
ਭਰਪੂਰ ਹਹਿ ਓਨਾ ਤਿਲੁ ਨ ਤਮਾਇ ॥੮॥

مہا پُرکھا کا بولنھا ہوۄےَ کِتےَ پرتھاءِ ॥

اوءِ انّم٘رِت بھرے بھرپوُر ہہِ اونا تِلُ ن تماءِ ॥੮॥

لفظی معنی:

مہرا پرکھا ۔ بلند عظمت انسان ۔ کتھے پرتھائے ۔ کسی خاص ۔ مطل یا مدعا کی بابت ۔ انمرت۔ آبحیات۔ وہ پانی جس سے زندگی روحانی یا اخلاقی بنتی ہے ۔ تل ۔ تھوڑی سی بھی ۔ تمائے ۔ طمیائے ۔ لالچ (8)

ترجمہ:

کوئی بھی بات جو عظیم متقی لوگوں نے کہی وہ یقینی طور پر دوسروں کی فلاح کے لیے ہے۔

وہ نام کے عمدہ امرت کے ساتھ چمکدار ہیں وہ خود ان کے ذہن میں کسی قسم کی خود غرضی نہیں رکھتے۔ || 8 ||

ਗੁਣਕਾਰੀ ਗੁਣ ਸੰਘਰੈ ਅਵਰਾ ਉਪਦੇਸੇਨਿ ॥ ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ਜਿ
ਓਨਾ ਮਿਲਿ ਰਹੇ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ ਲਏਨਿ ॥੯॥

گُنھکاریِ گُنھ سنّگھرےَ اۄرا اُپدیسینِ ॥

سے ۄڈبھاگیِ جِ اونا مِلِ رہے اندِنُ نامُ لئینِ ॥੯॥

لفظی معنی:

گنکاری ۔ گنوان ۔ گن کرنے والا۔ بااوصاف ۔ گن سنگھر ئے ۔ اوصاف جمع کرتا ہے ۔ اور ۔ دوسروں کو ۔ اپدیسن ۔ نصیحت کرتا ہے ۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت ۔ اندن ۔ ہر روز ۔ نام لین ۔ الہٰی نام سچ حقیقت کی یاد وریاض کریں (9)

ترجمہ:

نیک لوگ خوبیاں جمع کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ہدایت دیتے ہیں۔

بہت خوش قسمت ہیں وہ جو ان پرہیزگار لوگوں سے ملتے ہیں۔ وہ ہر وقت خدا کو بھی یاد کرنے لگتے ہیں۔ || 9 ||

ਦੇਸੀ ਰਿਜਕੁ ਸੰਬਾਹਿ ਜਿਨਿ ਉਪਾਈ ਮੇਦਨੀ ॥ ਏਕੋ ਹੈ ਦਾਤਾਰੁ
ਸਚਾ ਆਪਿ ਧਣੀ ॥੧੦॥

دیسیِ رِجکُ سنّباہِ جِنِ اُپائیِ میدنیِ ॥

ایکو ہےَ داتارُ سچا آپِ دھنھیِ ॥੧੦॥

لفظی معنی:

رزق ۔ روزی ۔ سنبھاے ۔پنچاتا ہے ۔ میدنی ۔ علام ۔ جہان ۔ دنیا۔ داتار۔ دینے والا۔ سخاوت رنے والا۔ سچا۔ صڈیوی خدا۔ دھنی ۔ مالک (10)

ترجمہ:

اے میرے دوستو ، جس نے یہ کائنات بنائی ہے وہ سب کو رزق دیتا ہے۔

ایک خدا ہی بڑا مہیا کرنے والا ہے۔ وہ خود ازلی مالک ہے۔ || 10 ||

ਸੋ ਸਚੁ ਤੇਰੈ ਨਾਲਿ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲਿ ॥ ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਮੇਲਿ ਲਏ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ
ਸਦਾ ਸਮਾਲਿ ॥੧੧॥

سو سچُ تیرےَ نالِ ہےَ گُرمُکھِ ندرِ نِہالِ ॥

آپے بکھسے میلِ لۓ سو پ٘ربھُ سدا سمالِ ॥੧੧॥

لفظی معنی:

سو سچ ۔ وہ خدا۔ نال۔ ساتھ۔ گورکھ ندر نہال۔ میرد مرشد ہوکر آنکھوں سے سیدار کر ۔ سو پربھ ۔ اس خدا کو ۔ سمال ۔ دلمیں بسا (11)

ترجمہ:

اے بھائی ، وہ ابدی خدا ہمیشہ تمہارے ساتھ ہے گرو کی تعلیمات پر عمل کریں اور اسے اپنی روحانی روشن آنکھوں سے دیکھیں۔

ہمیشہ اس خدا کو اپنے دل میں بٹھا کر رکھیں ، رحمت دے کر ، وہ خود آپ کو اپنے ساتھ جوڑے گا۔ || 11 ||

ਮਨੁ ਮੈਲਾ ਸਚੁ ਨਿਰਮਲਾ ਕਿਉ ਕਰਿ ਮਿਲਿਆ ਜਾਇ ॥ ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਲੇ ਤਾ ਮਿਲਿ ਰਹੈ ਹਉਮੈ
ਸਬਦਿ ਜਲਾਇ ॥੧੨॥

منُ میَلا سچُ نِرملا کِءُ کرِ مِلِیا جاءِ ॥

پ٘ربھُ میلے تا مِلِ رہےَ ہئُمےَ سبدِ جلاءِ ॥੧੨॥

لفظی معنی:

من۔ قلب ۔دل۔ میلا۔ ناپاک۔ سچ ۔ حقیقت ۔ خدا۔ نرملا۔ پاک۔ کیونکر ۔ کیسے ۔ ملیا جائے ۔ ملاپ ہو۔ پربھ ۔میلے ۔ا گر خداو خود ملائے ۔ ہونمے سبد جلائے ۔ کلام سے خودی مٹا کر۔

ترجمہ:

اے میرے دوستو ، ابدی خدا ہمیشہ بے عیب ہوتا ہے اور انسانی ذہن خرابیوں سے آلودہ ہوتا ہے ، تو انسان اس کے ساتھ کیسے متحد ہو سکتا ہے؟

ایک شخص خدا کے ساتھ تب ہی مل سکتا ہے جب وہ گرو کے کلام کے ذریعے اس کی انا کو ختم کرکے اسے اپنے ساتھ جوڑ لے۔ || 12 ||

ਸੋ ਸਹੁ ਸਚਾ ਵੀਸਰੈ ਧ੍ਰਿਗੁ ਜੀਵਣੁ ਸੰਸਾਰਿ ॥ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਨਾ ਵੀਸਰੈ ਗੁਰਮਤੀ
ਵੀਚਾਰਿ ॥੧੩॥

سو سہُ سچا ۄیِسرےَ دھ٘رِگُ جیِۄنھُ سنّسارِ ॥

ندرِ کرے نا ۄیِسرےَ گُرمتیِ ۄیِچارِ ॥੧੩॥

لفظی معنی:

سو۔ وہ ۔ اوہ ۔ سوہ ۔ مالک ۔ دسرے ۔ بھول جائے ۔ دھرگ جیو ۔ زندگی قابل ملامت یا پھٹکار ہے ۔ ندر۔ نگاہ شفقت۔ گرمتی ۔ وچار۔ سبق مرشد کا خیال رکھنے سوچنے اور سمجھنے سے (13)

ترجمہ:

اگر وہ ابدی مالک خدا بھول گیا تو دنیا میں رہنا ملعون ہے۔

لیکن اگر کوئی گرو کی تعلیمات پر غور کرے تو خدا اپنا فضل کرتا ہے اور وہ اسے نہیں بھولتا۔ || 13 ||

ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲੇ ਤਾ ਮਿਲਿ ਰਹਾ ਸਾਚੁ ਰਖਾ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥ ਮਿਲਿਆ ਹੋਇ ਨ ਵੀਛੁੜੈ ਗੁਰ ਕੈ ਹੇਤਿ
ਪਿਆਰਿ ॥੧੪॥

ستِگُرُ میلے تا مِلِ رہا ساچُ رکھا اُر دھارِ ॥

مِلِیا ہوءِ ن ۄیِچھُڑےَ گُر کےَ ہیتِ پِیارِ ॥੧੪॥

لفظی معنی:

ساچ رکھا اردھار۔ حقیقت دل میں بس اکر۔ وچھڑے ۔ جدا ہو۔ گر کے ہیت ۔ پیار ۔ مرشد کی محبت کی وجہ سے (14)

ترجمہ:

اگر سچا گرو مجھے خدا کے ساتھ جوڑتا ہے ، تب ہی میں اس کے ساتھ متحد رہ سکتا ہوں اور اسے اپنے دل میں بٹھا سکتا ہوں۔

وہ ، جو اس طرح گرو کی محبت اور پیار کے ذریعے خدا کے ساتھ متحد ہے ، دوبارہ کبھی اس سے جدا نہیں ہوتا۔ || 14 ||

ਪਿਰੁ ਸਾਲਾਹੀ ਆਪਣਾ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਿ ॥ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸੋਭਾਵੰਤੀ
ਨਾਰਿ ॥੧੫॥

پِرُ سالاہیِ آپنھا گُر کےَ سبدِ ۄیِچارِ ॥

مِلِ پ٘ریِتم سُکھُ پائِیا سوبھاۄنّتیِ نارِ ॥੧੫॥

لفظی معنی:

پر ۔ خاوند۔ مراد خدا۔ گر کے سبد وچار۔ کلام مرشد کے یال سے ۔ مل پریتم پیارے کے لاپ سے ۔ سوبھاونتی نار ۔ باشہرت عورت نے مراد شہرت یافتہ انسان نے (15)

ترجمہ:

روح کی دلہن جو گرو کے کلام پر غور کرکے اپنے شوہر کی تعریف کرتی ہے ،

اپنے محبوب خدا سے ملنے سے ، وہ آسمانی سکون حاصل کرتی ہے اور اچھی شہرت کی حامل خاتون کے طور پر جانی جاتی ہے۔ || 15

ਮਨਮੁਖ ਮਨੁ ਨ ਭਿਜਈ ਅਤਿ ਮੈਲੇ ਚਿਤਿ ਕਠੋਰ ॥ ਸਪੈ ਦੁਧੁ ਪੀਆਈਐ ਅੰਦਰਿ ਵਿਸੁ ਨਿਕੋਰ
॥੧੬॥

منمُکھ منُ ن بھِجئیِ اتِ میَلے چِتِ کٹھور ॥

سپےَ دُدھُ پیِیائیِئےَ انّدرِ ۄِسُ نِکور ॥੧੬॥

لفظی معنی:

منمکہہ۔ خود سپند۔ مرید من ۔ من نہ بھجئی ۔ ا سکے دل پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ میلے چت۔ ناپاک دل کھٹور۔ سخت۔ بیرحم ۔ سپے ۔ سانپ۔ احساسن فراموش۔ دس نکور۔ صاف زہر مرادبدی یا برائی (16)

ترجمہ:

خود پسند لوگوں کا ذہن خدا کی محبت سے متاثر نہیں ہوتا ان کا ذہن برائیوں سے انتہائی گندا ہے اور دوسروں کے لیے ان پر رحم نہیں آتا۔||

وہ سانپوں کی طرح ہیں جنہیں دودھ پلانے کے بعد بھی ان میں صرف زہر ہوتا ہے۔

ਆਪਿ ਕਰੇ ਕਿਸੁ ਆਖੀਐ ਆਪੇ ਬਖਸਣਹਾਰੁ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਮੈਲੁ ਉਤਰੈ ਤਾ ਸਚੁ ਬਣਿਆ ਸੀਗਾਰੁ ॥੧੭॥

آپِ کرے کِسُ آکھیِئےَ آپے بکھسنھہارُ ॥

گُر سبدیِ میَلُ اُترےَ تا سچُ بنھِیا سیِگارُ ॥੧੭॥

لفظی معنی:

بخشنہار۔ معاف کرنے کی توفیقرکھنے والا ۔ گر سبدی میل اترے ۔ کلام مرشد سے ناپاکیزگی دور ہو جاتیہے ۔ تا۔ تب۔ سچ بنایا سیگار۔ تب صدیوی خوبصورتی اسکا۔ سجاوٹ بن جاتی ہے (17)

ترجمہ:

اے میرے دوستو ، خدا خود سب کچھ کر رہا ہے ، اس لیے ہم کس کو اچھا یا برا کہہ سکتے ہیں۔ وہ خود ان پر رحم کرنے پر قادر ہے۔

جب کسی کی انا کی گندگی گرو کے کلام پر غور کرنے سے دھل جاتی ہے تو اس کی روح لازوال خوبصورتی سے مزین ہوتی ہے۔ || 17 ||

error: Content is protected !!