ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਾਗਰੁ ਗੁਣ ਨਾਮ ਕਾ ਮੈ ਤਿਸੁ ਦੇਖਣ ਕਾ ਚਾਉ ॥ ਹਉ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ
ਘੜੀ ਨ ਜੀਵਊ ਬਿਨੁ ਦੇਖੇ ਮਰਿ ਜਾਉ ॥੬॥
ستِگُرُ ساگرُ گُنھ نام کا مےَ تِسُ دیکھنھ کا چاءُ ॥
ہءُ تِسُ بِنُ گھڑیِ ن جیِۄئوُ بِنُ دیکھے مرِ جاءُ ॥੬॥
لفظی معنی:
ساگر۔ سمندر۔ چاو۔ امنگ۔ خواہش ۔ کتے اپائے ۔ کس کوشش سے ۔ ایسی ہے ۔ سنت ۔ روحانی رہبر۔ مرجاؤ۔ روحانی موت ہے ۔
ترجمہ:
سچا مرشد خدا کی خوبیوں کا سمندر ہے۔ مجھے اسے دیکھنے کی تڑپ ہے۔
اسے دیکھے بغیر میں روحانی طور پر ایک لمحے کے لیے بھی زندہ نہیں رہ سکتا۔ در حقیقت میں اسے دیکھے بغیر مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں روحانی طور پر مرنے والا ہوں۔ || 6 ||
ਜਿਉ ਮਛੁਲੀ ਵਿਣੁ ਪਾਣੀਐ ਰਹੈ ਨ ਕਿਤੈ ਉਪਾਇ ॥ ਤਿਉ ਹਰਿ
ਬਿਨੁ ਸੰਤੁ ਨ ਜੀਵਈ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮੈ ਮਰਿ ਜਾਇ ॥੭॥
جِءُ مچھُلیِ ۄِنھُ پانھیِئےَ رہےَ ن کِتےَ اُپاءِ ॥
تِءُ ہرِ بِنُ سنّتُ ن جیِۄئیِ بِنُ ہرِ نامےَ مرِ جاءِ ॥੭॥
لفظی معنی:
بن ہر نامے ۔ الہٰی نام کے بغیر (7)
ترجمہ:
جس طرح مچھلی پانی کے بغیر بالکل زندہ نہیں رہ سکتی ،
اسی طرح خدا سے محبت کے بغیر ، ایک سچا ولی (سنت) روحانی طور پر زندہ نہیں رہ سکتا۔ خدا کا نام یاد کیے بغیر ، وہ محسوس کرتا ہے کہ وہ روحانی طور پر مر چکا ہے۔ || 7 ||
ਮੈ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਤੀ ਪਿਰਹੜੀ ਕਿਉ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਜੀਵਾ
ਮਾਉ ॥ ਮੈ ਗੁਰਬਾਣੀ ਆਧਾਰੁ ਹੈ ਗੁਰਬਾਣੀ ਲਾਗਿ ਰਹਾਉ ॥੮॥
مےَ ستِگُر سیتیِ پِرہڑیِ کِءُ گُر بِنُ جیِۄا ماءُ ॥
مےَ گُربانھیِ آدھارُ ہےَ گُربانھیِ لاگِ رہاءُ ॥੮॥
لفظی معنی:
پر یٹری ۔ پیار۔ آدھار۔ آصرا۔ لاگ رہاؤ۔ پریم سے زندگی ہے ۔
ترجمہ:
اے میری ماں ، میری سچے مرشد سے بہت محبت ہے۔ میں مرشد کے بغیر کیسے زندہ رہ سکتا ہوں؟
مرشد کا کلام میری زندگی کا سہارا ہے۔ اس کے کلام سے جڑ کر، میں روحانی طور پر زندہ ہوں۔ || 8 ||
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਰਤੰਨੁ ਹੈ ਗੁਰੁ ਤੁਠਾ ਦੇਵੈ
ਮਾਇ ॥ ਮੈ ਧਰ ਸਚੇ ਨਾਮ ਕੀ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਰਹਾ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੯॥
ہرِ ہرِ نامُ رتنّنُ ہےَ گُرُ تُٹھا دیۄےَ ماءِ ॥
مےَ دھر سچے نام کیِ ہرِ نامِ رہا لِۄ لاءِ ॥੯॥
لفظی معنی:
رتن۔ قیمتی ہیرا۔ تٹھا۔ خوش ہوکر۔ دھر۔ آسرا۔لو۔ پیار۔ (9)
ترجمہ:
اے میری ماں ، خدا کا نام ایک زیور کی طرح قیمتی ہے ، جو مرشد اس شخص کو دیتا ہے جس پر وہ مہربان ہو جاتا ہے۔
میں ابدی خدا کے نام کے سہارے پر انحصار کرتا ہوں میں خدا کے نام سے جڑ کر روحانی طور پر زندہ رہتا ہوں۔ || 9 ||
ਗੁਰ ਗਿਆਨੁ ਪਦਾਰਥੁ ਨਾਮੁ ਹੈ ਹਰਿ ਨਾਮੋ
ਦੇਇ ਦ੍ਰਿੜਾਇ ॥ ਜਿਸੁ ਪਰਾਪਤਿ ਸੋ ਲਹੈ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਲਾਗੈ ਆਇ ॥੧੦॥
گُر گِیانُ پدارتھُ نامُ ہےَ ہرِ نامو دےءِ د٘رِڑاءِ ॥
جِسُ پراپتِ سو لہےَ گُر چرنھیِ لاگےَ آءِ ॥੧੦॥
لفظی معنی:
گرگیان۔ علم مرشد۔ پداتھ۔ نعمت۔ درڑاے ۔ پکی یاد۔ لہے ۔ لیتا ہے ۔ حاصل کرتا ہے (10)
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، خدا کے نام کی دولت مرشد کے دیے ہوئے علم میں موجود ہے۔ مرشد اپنے عقیدت مند کے اندر پختہ طور پر خدا کا نام بساتا ہے
تاہم ، صرف وہی جو پہلے سے طے شدہ ہے ، اسے مرشد کی تعلیمات پر عمل کرکے حاصل کرتا ہے۔ || 10 ||
ਅਕਥ ਕਹਾਣੀ ਪ੍ਰੇਮ ਕੀ ਕੋ ਪ੍ਰੀਤਮੁ
ਆਖੈ ਆਇ ॥ ਤਿਸੁ ਦੇਵਾ ਮਨੁ ਆਪਣਾ ਨਿਵਿ ਨਿਵਿ ਲਾਗਾ ਪਾਇ ॥੧੧॥
اکتھ کہانھیِ پ٘ریم کیِ کو پ٘ریِتمُ آکھےَ آءِ ॥
تِسُ دیۄا منُ آپنھا نِۄِ نِۄِ لاگا پاءِ ॥੧੧॥
لفظی معنی:
اکتھ۔ ناقابل بیان۔ پریتم۔ پیار (11)
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، اگر کوئی آئے اور میرے محبوب خدا کی محبت کی ناقابل بیان کہانی بیان کرے ،
میں اپنا ذہن اس کے حوالے کر دوں گا اور بار بار اس کے آگے جھکوں گا اس کے پاؤں کو چھونے کے لیئے۔ || 11 ||
ਸਜਣੁ ਮੇਰਾ ਏਕੁ ਤੂੰ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ
ਸੁਜਾਣੁ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮੀਤਿ ਮਿਲਾਇਆ ਮੈ ਸਦਾ ਸਦਾ ਤੇਰਾ ਤਾਣੁ ॥੧੨॥
سجنھُ میرا ایکُ توُنّ کرتا پُرکھُ سُجانھُ ॥
ستِگُرِ میِتِ مِلائِیا مےَ سدا سدا تیرا تانھُ ॥੧੨॥
لفظی معنی:
سجن۔ دوست ۔ کرتا پرکھ ۔ قادر ۔ کرنے والا۔ سجان ۔ دانشمند۔ ستگر ۔ سچا مرشد۔ میت ۔ دوست۔ تان۔ آسرا (12)
ترجمہ:
اے قادر مطلق خدا ، تو ہی میرا خیر خواہ ہے۔ آپ خالق ہیں ، سب جگہ موجود ہیں اور سب کچھ جانتے ہیں۔
اے خدا، میرے دوست سچے مرشد نے مجھے آپ کے ساتھ جوڑا ہے۔ میں ہمیشہ آپ کی مدد پر انحصار کرتا ہوں۔ || 12 ||
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਰਾ ਸਦਾ ਸਦਾ ਨਾ ਆਵੈ
ਨਾ ਜਾਇ ॥ ਓਹੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ਪੁਰਖੁ ਹੈ ਸਭ ਮਹਿ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥੧੩॥
ستِگُرُ میرا سدا سدا نا آۄےَ ن جاءِ ॥
اوہُ ابِناسیِ پُرکھُ ہےَ سبھ مہِ رہِیا سماءِ ॥੧੩॥
لفظی معنی:
ابناسی ۔لافناہ ۔ سمائے ۔ بستا ہے (13)
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، میرا سچا مرشد ابدی وجود والا ہے، وہ نہ پیدا ہوتا ہے نہ مرتا ہے۔
وہ ناقابل فہم خالق ہے اور سب میں بسا ہوا ہے۔ || 13 ||
ਰਾਮ ਨਾਮ ਧਨੁ ਸੰਚਿਆ ਸਾਬਤੁ
ਪੂੰਜੀ ਰਾਸਿ ॥ ਨਾਨਕ ਦਰਗਹ ਮੰਨਿਆ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਸਾਬਾਸਿ ॥੧੪॥੧॥੨॥੧੧॥
رام نام دھنُ سنّچِیا سابتُ پوُنّجیِ راسِ ॥
نانک درگہ منّنِیا گُر پوُرے ساباسِ ॥੧੪॥੧॥੨॥੧੧॥
لفظی معنی:
سنچیا۔ اکھٹا کیا۔ ثابت پونجی داس۔ صبح ناکم ہونے والا سرمایہ ۔ درگیہہ۔ بارگاہ الہٰی ۔ خدا کی عدالت میں۔ منیا۔ منظور۔ قبول۔
ترجمہ:
وہ شخص ، جسے کامل مرشد نے برکت دی ہے ، اس نے خدا کے نام کی دولت جمع کی ہے ، اور یہ دولت ہمیشہ برقرار رہتی ہے۔
اے نانک ، مرشد کی عنایت سے ، ایسے شخص کو خدا کی موجودگی (الہیٰ درگاہ) میں منظور کیا جاتا ہے۔ || 14 || 1 || 2 || 11 ||
ਰਾਗੁ ਸੂਹੀ ਅਸਟਪਦੀਆ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਉਰਝਿ ਰਹਿਓ ਬਿਖਿਆ ਕੈ ਸੰਗਾ ॥ ਮਨਹਿ ਬਿਆਪਤ ਅਨਿਕ ਤਰੰਗਾ ॥੧॥
راگُ سوُہیِ اسٹپدیِیا مہلا ੫ گھرُ ੧॥
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
اُرجھِ رہِئو بِکھِیا کےَ سنّگا ॥
منہِ بِیاپت انِک ترنّگا ॥੧॥
لفظی معنی:
ارجھ ۔ پھنس۔ گرفتار۔ ملخوظ۔ وکھیا۔ دنیاوی دولت۔ سنگا ۔ ساتھ۔ کت ۔ کب ۔ مینہہ۔ دل میں۔ بیاپت۔ پیدا ہوتی ہے ۔ انک۔ بیشمار۔ ترنگا۔ لہریں (1)
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، انسانی ذہن زہریلی مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کی صحبت میں الجھا ہوا ہے ،
اور اس کا دماغ لالچ کی لاتعداد لہروں سے دوچار ہے۔ || 1 ||
ਮੇਰੇ ਮਨ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ॥
ਕਤ ਪਾਈਐ ਪੂਰਨ ਪਰਮੇਸਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرے من اگم اگوچر ॥
کت پائیِئےَ پوُرن پرمیسر ॥੧॥ رہاءُ ॥
لفظی معنی:
اگم اگوچر۔ انسانی عقل و ہوش سے اوپر ناقابل بیان ۔ پورن ۔ مکمل ۔ پرمیسور۔ خدا (1) رہاؤ۔
ترجمہ:
اے میرے ذہن ، قادر مطلق خدا ناقابل فہم اور ناقابل رسائی ہے۔ ہم اس کامل ہر جگہ بسنے والے خدا کو کیسے سمجھ سکتے ہیں؟ || 1 ||
ਮੋਹ ਮਗਨ ਮਹਿ ਰਹਿਆ ਬਿਆਪੇ ॥ ਅਤਿ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਕਬਹੂ
ਨਹੀ ਧ੍ਰਾਪੇ ॥੨॥
موہ مگن مہِ رہِیا بِیاپے ॥
اتِ ت٘رِسنا کبہوُ نہیِ دھ٘راپے ॥੨॥
لفظی معنی:
موہ مگن۔ محبت میں محو ۔ دیاپے ۔ گرفتار۔ ات ۔ ناہیت ۔ ترسنا۔ پیاس ۔ خواہش۔ کہو ۔ کبھی۔ دھراپے ۔ صبر (2)
ترجمہ:
انسان ہمیشہ دنیاوی وابستگیوں کی محبت میں الجھا رہتا ہے ،
اور دنیاوی دولت کی اس کی حد سے زیادہ خواہش کبھی نہیں بجھتی۔ || 2 ||
ਬਸਇ ਕਰੋਧੁ ਸਰੀਰਿ ਚੰਡਾਰਾ ॥ ਅਗਿਆਨਿ ਨ ਸੂਝੈ ਮਹਾ ਗੁਬਾਰਾ ॥੩॥
بسءِ کرودھُ سریِرِ چنّڈارا ॥
اگِیانِ ن سوُجھےَ مہا گُبارا ॥੩॥
لفظی معنی:
بسیئے ۔ بساتا ہے ۔ کردودھ ۔ غصہ ۔ چنڈآر ۔ کیمنہ ۔ ہبرحم۔ اگیان۔ لا علمی ۔ بے سمھی ۔ مہا غبار۔ بھاری اندھیرا (3)
ترجمہ:
بے رحمانہ غصہ اس کے جسم میں چھپا ہوا ہے۔
اور وہ اسے روحانی جہالت کے اندھیرے کی وجہ سے نہیں سمجھتا۔ || 3 ||
ਭ੍ਰਮਤ
ਬਿਆਪਤ ਜਰੇ ਕਿਵਾਰਾ ॥ ਜਾਣੁ ਨ ਪਾਈਐ ਪ੍ਰਭ ਦਰਬਾਰਾ ॥੪॥
بھ٘رمت بِیاپت جرے کِۄارا ॥
جانھُ ن پائیِئےَ پ٘ربھ دربارا ॥੪॥
لفظی معنی:
بھرمت۔ بھٹکن۔ بیاپت ۔ پیدا ہوتی ہے ۔ جرے کوار۔ دروازہ بند (4)
ترجمہ:
بھٹکنا اور خلفشار اور مایا (دنیاوی وابستگیوں) کا دباؤ ہمارے ذہن پر دو دیواروں کی طرح ہے ،
جس کی وجہ سے ہم خدا کی الہیٰ بارگاہ میں نہیں جا سکتے۔ || 4 ||
ਆਸਾ ਅੰਦੇਸਾ ਬੰਧਿ ਪਰਾਨਾ ॥ ਮਹਲੁ
ਨ ਪਾਵੈ ਫਿਰਤ ਬਿਗਾਨਾ ॥੫॥
آسا انّدیسا بنّدھِ پرانا ॥
مہلُ ن پاۄےَ پھِرت بِگانا ॥੫॥
لفظی معنی:
آسا۔ امید ۔ اندیسا۔ خوف ۔ بندھ پرانا۔ زندگی کی غلامی ۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ بیگانہ ۔ بیگانگی ۔ بلا تعلق یا رشتہ (5)
ترجمہ:
انسان امیدوں اور خوف سے جڑا رہتا ہے ،
اس لیے وہ خدا کے سامنے نہیں جا سکتا اور اجنبی کی طرح بھٹکتا رہتا ہے۔ || 5 ||
ਸਗਲ ਬਿਆਧਿ ਕੈ ਵਸਿ ਕਰਿ ਦੀਨਾ ॥ ਫਿਰਤ ਪਿਆਸ ਜਿਉ ਜਲ ਬਿਨੁ
ਮੀਨਾ ॥੬॥
سگل بِیادھِ کےَ ۄسِ کرِ دیِنا ॥
پھِرت پِیاس جِءُ جل بِنُ میِنا ॥੬॥
لفظی معنی:
سگل بیادھ۔ ساری ذہنی بیماریاں ۔ پھرت پیاس ۔ پیاسی پھرتی ہیں۔ مینا۔ مچھلی (6)
ترجمہ:
اے میرے دوستو ، انسان ہر قسم کی نفسیاتی بیماریوں کے قابو میں رہتا ہے ،
اور وہ دنیاوی خواہشات میں بھٹکتا اور تکلیف اٹھاتا رہتا ہے ، جیسے پانی سے باہر مچھلی۔ || 6 ||
ਕਛੂ ਸਿਆਨਪ ਉਕਤਿ ਨ ਮੋਰੀ ॥ ਏਕ ਆਸ ਠਾਕੁਰ ਪ੍ਰਭ ਤੋਰੀ ॥੭॥
کچھوُ سِیانپ اُکتِ ن موریِ ॥
ایک آس ٹھاکُر پ٘ربھ توریِ ॥੭॥
لفظی معنی:
سیانپ۔ دانشمندی ۔ ۔ کب۔ اوکات۔ ۔ طاقت ۔ توفیق (7)
ترجمہ:
اے خدا ، میرے پاس اس مشکل پر قابو پانے کے لیے کوئی حکمت یا استدلال نہیں ہے۔
اے میرے آقا ، تم میری واحد امید ہو۔ || 7 ||
ਕਰਉ ਬੇਨਤੀ ਸੰਤਨ
ਪਾਸੇ ॥ ਮੇਲਿ ਲੈਹੁ ਨਾਨਕ ਅਰਦਾਸੇ ॥੮॥
کرءُ بینتیِ سنّتن پاسے ॥
میلِ لیَہُ نانک ارداسے ॥੮॥
ترجمہ:
اے خدا ، میں تیرے اولیاء سے عرضوئی کرتا ہوں ، اور یہ کہتا ہوں کہ۔
مجھے، نانک کو تمہارے ساتھ متحد رکھیں۔ || 8 ||
ਭਇਓ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਸਾਧਸੰਗੁ ਪਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਤ੍ਰਿਪਤੇ ਪੂਰਾ
ਪਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ਦੂਜਾ ॥੧॥
بھئِئو ک٘رِپالُ سادھسنّگُ پائِیا ॥
نانک ت٘رِپتے پوُرا پائِیا ॥੧॥ رہاءُ دوُجا ॥੧॥
لفظی معنی:
کرپال۔ مہربان۔ سادھ سنگ۔ جس نے طرز زندگی کو راہ راست پر لگالیا ۔صحبت پاکدامن ۔ نہ پتے ۔ تسلی ہوئی۔ پورا۔ کامل۔
ترجمہ:
وہ لوگ جن پر خدا رحم کرتا ہے ، خدا رسیدہ لوگوں کی صحبت میں شامل ہو سکتا ہے۔
اے نانک ، مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کے لیے ان کی تڑپ بجھ گئی ہے اور وہ کامل خدا کا ادراک کرتے ہیں۔ || 1 ||