ਨਿਹਚਲੁ ਰਾਜੁ ਸਦਾ ਹਰਿ ਕੇਰਾ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਰਾਮ ॥
نِہچلُ راجُ سدا ہرِ کیرا تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ رام ॥
ترجمہ:۔
خدا کا حکم ہمیشہ قائم رہتا ہے اس کے برابر کوئی نہیں ہے۔
ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਸਦਾ
ਸਚੁ ਸੋਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਏਕੋ ਜਾਣਿਆ ॥ ਧਨ ਪਿਰ ਮੇਲਾਵਾ ਹੋਆ ਗੁਰਮਤੀ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ॥
تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ سدا سچُ سوئیِ گُرمُکھِ ایکو جانھِیا ॥
دھن پِر میلاۄا ہویا گُرمتیِ منُ مانِیا ॥
ترجمہ:۔
جی ہاں ، خدا کے برابر کوئی اور نہیں ہے ، وہ خود ازلی وجود والا ہے اور دلہن (انسانی روح) جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتی ہے ، اسے پہچانتی ہے۔
دلہن (انسانی روح) شوہر (خدا) کے ساتھ تب متحد ہوتی ہے جب اس کا ذہن مرشد کی تعلیمات کے ذریعے اس سچائی کو قبول کرتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲਿਆ
ਤਾ ਹਰਿ ਪਾਇਆ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਵੈ ਮੁਕਤਿ ਨ ਹੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਕਾਮਣਿ ਕੰਤੈ ਰਾਵੇ ਮਨਿ ਮਾਨਿਐ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥੧॥
ستِگُرُ مِلِیا تا ہرِ پائِیا بِنُ ہرِ ناۄےَ مُکتِ ن ہوئیِ ॥
نانک کامنھِ کنّتےَ راۄے منِ مانِئےَ سُکھُ ہوئیِ ॥੧॥
لفظی معنی:
دھن۔ عورت ۔ بے بھوے ۔ بھٹکتا پرھے ۔ بن ستگر ۔ سچے مرشد کے بیر ۔ سوہاگ۔ خاوند ولای۔ مرشد نے انسان کو عورت اور خدا کو خاوند تصور کرکے اور تشبیح دیکر الہٰی عشق وملاپ و حصول کے متعلق سمجھائیا ہے ورنہ نہ حقیقتا انسان عورت ہے نہ خدا خاوند ۔ نہچل ۔ نہ ڈگمگانے والا ۔ مستقل ۔ راج۔ حکومت۔ ہر کیرا۔ خدا کا ۔ تس بن اور نہ کوئی۔ نیں اس ک بغیر دوسرا کوئی۔ دا سچ سوئی۔ وہی صدیوی اور سچا ہے ۔ گورمکھ ایکو جانیا۔ مرید مرشد۔ اسے واحد ہی سمجھت اے ۔ گرمتی سبق مرشد سے دل نے تسلیم کیا۔ ستگر ملیا سچے مرشد سے ملاپ ہوا۔ تاہر پائیا۔ تبھی ملاپ مرشد ہوا ۔ بن ہرناوے ۔ بغیر الہٰی نام سچ وحقیقت۔ مکت۔ نجات۔ چھٹکاا۔ آازادی۔ کامن کنتے راوے ۔ انسان خدا کو دلمیں بسائے ۔ من مانیئے سکھ ہوئی۔ دل کو تسکین و تسلی سے روحانی سکو ن حاصل ہوتا ہے ۔
ترجمہ:۔
جب کوئی سچے مرشد سے ملتا ہے ، تب وہ خدا کو پہچان لیتا ہے۔ دنیاوی بندھنوں سے آزادی خدا کے نام کو یاد کیے بغیر حاصل نہیں ہوتی۔
اے نانک ، دلہن (انسانی روح) شوہر (خدا) کے ساتھ میلاپ سے لطف اندوز ہوتی ہے ، اسے یاد کرنے سے اس کا دماغ مطمئن ہو جاتا ہے اور اس کے دل میں روحانی سکون غالب رہتا ہے۔ || 1 ||
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਧਨ ਬਾਲੜੀਏ ਹਰਿ ਵਰੁ ਪਾਵਹਿ ਸੋਈ ਰਾਮ ॥ ਸਦਾ ਹੋਵਹਿ ਸੋਹਾਗਣੀ ਫਿਰਿ ਮੈਲਾ ਵੇਸੁ ਨ ਹੋਈ
ਰਾਮ ॥
ستِگُرُ سیۄِ دھن بالڑیِۓ ہرِ ۄرُ پاۄہِ سوئیِ رام ॥
سدا ہوۄہِ سوہاگنھیِ پھِرِ میَلا ۄیسُ ن ہوئیِ رام ॥
ترجمہ:۔
اے نوجوان دلہن (انسانی روح) ، سچے مرشد کی تعلیمات پر عمل کریں اور آپ کو شوہر (خدا) کا احساس ہوگا۔
آپ ہمیشہ کے لیے خدا کے ساتھ متحد ہو جائیں گے اور آپ اس سے کبھی جدا نہیں ہوں گے۔
ਫਿਰਿ ਮੈਲਾ ਵੇਸੁ ਨ ਹੋਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਪਛਾਣਿਆ ॥ ਕਰਣੀ ਕਾਰ ਕਮਾਵੈ ਸਬਦਿ
ਸਮਾਵੈ ਅੰਤਰਿ ਏਕੋ ਜਾਣਿਆ ॥
پھِرِ میَلا ۄیسُ ن ہوئیِ گُرمُکھِ بوُجھےَ کوئیِ ہئُمےَ مارِ پچھانھِیا ॥
کرنھیِ کار کماۄےَ سبدِ سماۄےَ انّترِ ایکو جانھِیا ॥
ترجمہ:۔
جی ہاں ، آپ کبھی بھی شوہر (خدا) سے جدا نہیں ہوں گے۔ صرف ایک نایاب مرشد کی پیروی کرنے والی دلہن (انسانی روح) یہ سمجھتی ہے اور اپنی انا کو ختم کرنے کے بعد اس خدا کو سمجھتی ہے۔
ایسی دلہن (انسانی روح) نیک کام کرتی ہے ، مرشد کے کلام میں جذب رہتی ہے اور اپنے اندر خدا کا ادراک کرتی ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪ੍ਰਭੁ ਰਾਵੇ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਆਪਣਾ ਸਾਚੀ ਸੋਭਾ ਹੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਕਾਮਣਿ
ਪਿਰੁ ਰਾਵੇ ਆਪਣਾ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ॥੨॥
گُرمُکھِ پ٘ربھُ راۄے دِنُ راتیِ آپنھا ساچیِ سوبھا ہوئیِ ॥
نانک کامنھِ پِرُ راۄے آپنھا رۄِ رہِیا پ٘ربھُ سوئیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
ستگر سیو ۔ سچے مرشد کی خدمت کر ۔ دھن بالڑییئے ۔ نادانوبچپن میں انسان۔ ہر ور خاوند خدا۔ سوئی۔ وہی ۔ سہاگن۔ خدادوست۔ میلا ویس۔ ناپاک زندگی ۔ گورمکھ لوجھے کوئی مرشد کے وسیلے سے کسی کو سمجھ آتی ہے ۔ ہونمے مار ۔ خودی مٹا کر پہچائیا۔ پہچان یا سمجھ آتی ہے ۔ کرنی کار ۔ کرنے کے لائق کام۔ سبد سماوے ۔ کلام دلمیں بسائے ۔ انتر۔ دلمیں۔ ایوک ۔ واحد ۔ جانیا۔ سمجھے ۔ پرھ راوے دن راتی ۔ خدا کو روز و شب یاد کرتی ہے ۔ ساچی سوبھا ہوئی ۔ اس سے سچی شہرت ملتی ہے ۔ راوے ۔ بساتاہے (2)
ترجمہ:۔
مرشد کی پیروی کرنے والی دلہن (انسانی روح) ہمیشہ خدا کو یاد کرتی ہے ، اور اسے ہمیشہ کی شان سے نوازا جاتا ہے۔
اے نانک ، اس طرح دلہن (انسانی روح) اپنے شوہر (خدا) کی صحبت میں خوش ہوتی ہے ، جو ہر جگہ بسا ہوا ہے۔ || 2 ||
ਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਰੇ ਧਨ ਬਾਲੜੀਏ ਹਰਿ ਵਰੁ ਦੇਇ ਮਿਲਾਏ
ਰਾਮ ॥ ਹਰਿ ਕੈ ਰੰਗਿ ਰਤੀ ਹੈ ਕਾਮਣਿ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਰਾਮ ॥
گُر کیِ کار کرے دھن بالڑیِۓ ہرِ ۄرُ دےءِ مِلاۓ رام ॥
ہرِ کےَ رنّگِ رتیِ ہےَ کامنھِ مِلِ پ٘ریِتم سُکھُ پاۓ رام ॥
ترجمہ:۔
اے نوجوان دلہن (انسانی روح) ، جو کچھ مرشد تمہیں بتاتا ہے وہ کرو (محبت سے خدا کو یاد کرو) ، پھر مرشد تمہیں تمہارے شوہر (خدا) سے ملائے گا۔
دلہن (انسانی روح) جو خدا کی محبت میں مبتلا ہے ، اپنے پیارے خدا سے ملنے پر روحانی سکون حاصل کرتی ہے۔
ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਸਚਿ ਸਮਾਏ
ਸਚੁ ਵਰਤੈ ਸਭ ਥਾਈ ॥ ਸਚਾ ਸੀਗਾਰੁ ਕਰੇ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਕਾਮਣਿ ਸਚਿ ਸਮਾਈ ॥
مِلِ پ٘ریِتم سُکھُ پاۓ سچِ سماۓ سچُ ۄرتےَ سبھ تھائیِ ॥
سچا سیِگارُ کرے دِنُ راتیِ کامنھِ سچِ سمائیِ ॥
ترجمہ:۔
ہاں ، وہ اپنے پیارے خدا کو ملنے پر روحانی سکون حاصل کرتی ہے ، اور اس میں جذب رہتی ہے جو ہر جگہ بسا ہوا ہے۔
دلہن (انسانی روح) ہمیشہ اپنے آپ کو خدائی خوبیوں سے آراستہ کرتی ہے اور ابدی خدا کی محبت میں مشغول رہتی ہے۔
ਹਰਿ ਸੁਖਦਾਤਾ ਸਬਦਿ
ਪਛਾਤਾ ਕਾਮਣਿ ਲਇਆ ਕੰਠਿ ਲਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਮਹਲੀ ਮਹਲੁ ਪਛਾਣੈ ਗੁਰਮਤੀ ਹਰਿ ਪਾਏ ॥੩॥
ہرِ سُکھداتا سبدِ پچھاتا کامنھِ لئِیا کنّٹھِ لاۓ ॥
نانک مہلیِ مہلُ پچھانھےَ گُرمتیِ ہرِ پاۓ ॥੩॥
لفظی معنی:
ہر ور ۔ خدا ۔ سچ درے سب تھائی ۔ خدا ہر جگہ بستا ہے ۔ سیگار ۔ سجاوٹ۔ ہر کے رنگ۔ الہٰی پریم پیار سے متاچر۔ مل پریتم۔ پیارے کے ملاپ سے ۔ سبد پچھاتا۔ سبد و کلام سے پہچنا۔ کنٹھ ۔ گلے ۔ محلی ۔محپچھانے ۔ الہٰی میلوں سے مہل کی پہچنا ۔ گرمیت سبق مرشد سے ۔
ترجمہ:۔
دلہن (انسانی روح) کو مرشد کے کلام کے ذریعے سکون دینے والے خدا کا احساس ہوتا ہے ، اور اسے ہمیشہ پیار سے یاد کرتی ہے اور اسے اپنے دل کے قریب رکھتی ہے۔
اے نانک ، وہ خدا کو اپنے دل میں بستا ہوا محسوس کرتی ہے اور مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اسے پہچانتی ہے۔ || 3 ||
ਸਾ ਧਨ ਬਾਲੀ
ਧੁਰਿ ਮੇਲੀ ਮੇਰੈ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਮਿਲਾਈ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਘਟਿ ਚਾਨਣੁ ਹੋਆ ਪ੍ਰਭੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਭ ਥਾਈ ਰਾਮ ॥
سا دھن بالیِ دھُرِ میلیِ میرےَ پ٘ربھِ آپِ مِلائیِ رام ॥
گُرمتیِ گھٹِ چاننھُ ہویا پ٘ربھُ رۄِ رہِیا سبھ تھائیِ رام ॥
ترجمہ:۔
خدا نے اس نوجوان دلہن (انسانی روح) کو اپنے ساتھ جوڑا جس نے اس اتحاد کو پہلے سے طے کیا ہوا تھا۔
مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ، اس کا ذہن اس خدائی حکمت سے روشن ہے کہ خدا ہر جگہ بسا ہوا ہے۔
ਪ੍ਰਭੁ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਭ ਥਾਈ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਪਾਇਆ ॥ ਸੇਜ ਸੁਖਾਲੀ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਣੀ ਸਚੁ
ਸੀਗਾਰੁ ਬਣਾਇਆ ॥
پ٘ربھُ رۄِ رہِیا سبھُ تھائیِ منّنِ ۄسائیِ پوُربِ لِکھِیا پائِیا ॥
سیج سُکھالیِ میرے پ٘ربھ بھانھیِ سچُ سیِگارُ بنھائِیا ॥
ترجمہ:۔
وہ اس ہر جگہ بسنے والے خدا کو اپنے ذہن مین بساتی ہے ، اور اس طرح اس کے لیے پہلے سے طے شدہ چیزوں سے نوازا جاتا ہے۔
دلہن (انسانی روح) نے اپنی زندگی کو ابدی خدا کے نام سے مزین کیا اور محبوب خدا کی پیاری بن گئی اور اس کا دل پرسکون ہوگیا۔
ਕਾਮਣਿ ਨਿਰਮਲ ਹਉਮੈ ਮਲੁ ਖੋਈ ਗੁਰਮਤਿ ਸਚਿ ਸਮਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਆਪਿ ਮਿਲਾਈ
ਕਰਤੈ ਨਾਮੁ ਨਵੈ ਨਿਧਿ ਪਾਈ ॥੪॥੩॥੪॥
کامنھِ نِرمل ہئُمےَ ملُ کھوئیِ گُرمتِ سچِ سمائیِ ॥
نانک آپِ مِلائیِ کرتےَ نامُ نۄےَ نِدھِ پائیِ ॥੪॥੩॥੪॥
لفظی معنی:
سادھن بالی۔ وہ بپن میں انسان ۔ دھر ۔ بارگاہ الہٰی سے ۔ پربھ آپ ۔ خدا نے خود۔ پورب۔ پہلے سے ۔ لکھیا تحریر ۔ سیج سکھالی ۔ دل پر سکون ۔ بھانی ۔ پیاری ۔ سپند ۔ سچ حقیقت ۔ سیگار۔ سجاوت۔ سچ سیگار بنائیا۔ حقیقت سے ۔ آپ کو آراستہ کی ا۔ نرمل۔ پاک۔ ہونمے مل۔ خودی کی ناپاکزیگی ۔ کھوئی ۔ دور کی ۔ متائی ۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ سچ سمائی ۔ سچ یا حقیقت مینمحو ومجذوب۔ نام نوتے ندھ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت جو دنیایو نو خزناؤںکی مانند ہے ۔
ترجمہ:۔
دلہن (انسانی روح) جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا میں ضم ہو جاتی ہے ، وہ انا کی گندگی کو دھو دیتی ہے اور پاک ہو جاتی ہے۔
اے نانک ، خالق نے خود اسے اپنے ساتھ جوڑا ہے ، اور اس طرح اسے خدا کا نام حاصل ہوتا ہے جو کائنات کے تمام خزانوں کی طرح ہے۔ || 4 || 3 || 4 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਹਰਿ ਹਰੇ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਹੁ ਹਰਿ ਗੁਰਮੁਖੇ ਪਾਏ
ਰਾਮ ॥ ਅਨਦਿਨੋ ਸਬਦਿ ਰਵਹੁ ਅਨਹਦ ਸਬਦ ਵਜਾਏ ਰਾਮ ॥
سوُہیِ مہلا ੩॥
ہرِ ہرے ہرِ گُنھ گاۄہُ ہرِ گُرمُکھے پاۓ رام ॥
اندِنو سبدِ رۄہُ انہد سبد ۄجاۓ رام ॥
ترجمہ:۔
اے میرے دوستو ، ہمیشہ خدا کی حمد گاتے رہو تاہم خدا کا احساس صرف مرشد کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہوتا ہے۔
اے میرے دوست ، ہمیشہ مرشد کے کلام کے ذریعے خدا کی حمد کرتے رہو ، اور الہی کلام کی مسلسل موسیقی سے لطف اندوز ہو۔
ਅਨਹਦ ਸਬਦ ਵਜਾਏ ਹਰਿ ਜੀਉ ਘਰਿ ਆਏ ਹਰਿ
ਗੁਣ ਗਾਵਹੁ ਨਾਰੀ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤਿ ਕਰਹਿ ਗੁਰ ਆਗੈ ਸਾ ਧਨ ਕੰਤ ਪਿਆਰੀ ॥
انہد سبد ۄجاۓ ہرِ جیِءُ گھرِ آۓ ہرِ گُنھ گاۄہُ ناریِ ॥
اندِنُ بھگتِ کرہِ گُر آگےَ سا دھن کنّت پِیاریِ ॥
ترجمہ:۔
جو الٰہی کلام کی مسلسل موسیقی بجاتا رہتا ہے ، اسے اپنے دل میں خدا کے بسنے کا احساس ہوتا ہے۔ اے دلہن (انسانی روح) ، تمہیں بھی خدا کی حمد گانی چاہیے۔
دلہن (انسانی روح) جو ہمیشہ مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کی عقیدت مندانہ عبادت کرتی ہیں ، شوہر (خدا) کی پیاری بن جاتی ہیں۔
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਵਸਿਆ ਘਟ
ਅੰਤਰਿ ਸੇ ਜਨ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਘਰਿ ਸਦ ਹੀ ਸੋਹਿਲਾ ਹਰਿ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਘਰਿ ਆਏ ॥੧॥
گُر کا سبدُ ۄسِیا گھٹ انّترِ سے جن سبدِ سُہاۓ ॥
نانک تِن گھرِ سد ہیِ سوہِلا ہرِ کرِ کِرپا گھرِ آۓ ॥੧॥
لفظی معنی:
گورمکھے ۔ مرید مرشد۔ مرشد کے در پر۔ اندن۔ ہر روز۔ انحد۔ لگاتار۔ ناری ۔ سکھی ۔ سہیلی ۔ مراد ساتھی ۔ سا۔ وہ ۔ دھن۔ انسان۔ کنت۔ خاوند۔ خدا گھٹ انتر۔ دلمیں۔ ذہن میں۔ سبد سہائے ۔ اھچی زندگی ہوئی کالم سے ۔ سوہلا۔ خوشی کے نغمے ۔
ترجمہ:۔
وہ لوگ جن کے دل میں مرشد کا کلام بس گیا ہے ، ان کی زندگی مرشد کے کلام سے آراستہ ہو جاتی ہے۔
اے نانک ، ان کے دلوں میں خوشی کا گیت ہمیشہ بجتا رہتا ہے۔ رحمت کرتے ہوئے خدا ان کے دل میں بس جاتا ہے۔ || 1 ||
ਭਗਤਾ
ਮਨਿ ਆਨੰਦੁ ਭਇਆ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਰਹੇ ਲਿਵ ਲਾਏ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰਮੁਖੇ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਆ ਨਿਰਮਲ ਹਰਿ ਗੁਣ
ਗਾਏ ਰਾਮ ॥
بھگتا منِ آننّدُ بھئِیا ہرِ نامِ رہے لِۄ لاۓ رام ॥
گُرمُکھے منُ نِرملُ ہویا نِرمل ہرِ گُنھ گاۓ رام ॥
ترجمہ:۔
عقیدت مندوں کے ذہنوں میں خوشی غالب رہتی ہے کیونکہ وہ ہمیشہ خدا کے نام کی یاد میں مشغول رہتے ہیں۔
ان کے ذہن مرشد کے کلام کے ذریعے خدا کی پاکیزہ حمدیں گانے سے پاک ہو جاتے ہیں۔
ਨਿਰਮਲ ਗੁਣ ਗਾਏ ਨਾਮੁ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ਹਰਿ ਕੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ॥ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸੇਈ ਜਨ ਨਿਸਤਰੇ ਘਟਿ ਘਟਿ ਸਬਦਿ ਸਮਾਣੀ ॥
نِرمل گُنھ گاۓ نامُ منّنِ ۄساۓ ہرِ کیِ انّم٘رِت بانھیِ ॥
جِن٘ہ٘ہ منِ ۄسِیا سیئیِ جن نِسترے گھٹِ گھٹِ سبدِ سمانھیِ ॥
ترجمہ:۔
ہاں ، خدا کی پاکیزہ کلام کے ذریعے پاکیزہ حمد گانے سے ، وہ اس خدا کے نام کو اپنے دل میں بسا لیتے ہیں۔
وہ لوگ جن کے ذہن میں خدا بستا ہے ، وہ دنیا کے برائیوں کے سمندر سے تیر جاتے ہیں۔ مرشد کے کلام کے ذریعے وہ اس خدا کو ہر دل میں بستا ہوا دیکھتے ہیں۔