ਤੇਰੇ ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਹਿ ਸਬਦੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਨਾਨਕ
ਸਫਲ ਜਨਮੁ ਤਿਨ ਕੇਰਾ ਜਿ ਸਤਿਗੁਰਿ ਹਰਿ ਮਾਰਗਿ ਪਾਏ ॥੨॥
تیرے گُنھ گاۄہِ سہجِ سماۄہِ سبدے میلِ مِلاۓ ॥
نانک سپھل جنمُ تِن کیرا جِ ستِگُرِ ہرِ مارگِ پاۓ ॥੨॥
لفظی معنی:
بھگتا ۔ عاشقان الہٰی۔ الہٰی پریمی ۔ انند بھیا۔ سکون ہوا۔ ہر نام۔ الہٰی نام سچ وحقیقت۔ تو ۔ لگن۔ محبت۔ گورمکھے ۔ مرشد کے در پر ۔ گردوارے ۔ نرمل۔ پاک۔ انمرت ۔ ابحیات۔ بانی۔ بول۔ سیئی جن ۔ وہی مرد۔ نسترے ۔ پار ہوئے کامیاب ہوئے ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ سبد ۔ کلام۔ سمانی ۔ محو۔ سہج سماویہہ۔ سہج سماویہہ۔ روحانی وذہنی سکون میں محو ومجذوب۔ سبد میل ۔ ملائے ۔ کلام سے ملاپ ہوا۔ سپھل جنم ۔ پیدا ہونا کامیاب مراد زندیگ کامیاب ہوئی ۔ تن کیرا۔ ان کی ۔ مارگ پائے ۔ جو زندگی گذارنے کی راہ پر ڈالا۔
ترجمہ:۔ اے خدا ، جو تیری تعریفیں گاتے ہیں وہ روحانی حالت میں رہتے ہیں۔ اپنے کلام کے ذریعے ، گرو انہیں آپ کے ساتھ جوڑتا ہے۔
اے نانک! ان لوگوں کی زندگی نتیجہ خیز ہے ، جنہیں سچا گرو خدا کا ادراک کرنے کے راستے پر ڈالتا ہے۔ || 2 ||
ਸੰਤਸੰਗਤਿ ਸਿਉ ਮੇਲੁ ਭਇਆ ਹਰਿ ਹਰਿ
ਨਾਮਿ ਸਮਾਏ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਦ ਜੀਵਨ ਮੁਕਤ ਭਏ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਏ ਰਾਮ ॥
سنّتسنّگتِ سِءُ میلُ بھئِیا ہرِ ہرِ نامِ سماۓ رام ॥
گُر کےَ سبدِ سد جیِۄن مُکت بھۓ ہرِ کےَ نامِ لِۄ لاۓ رام ॥
ترجمہ:۔ جو لوگ مقدس جماعت سے نوازے جاتے ہیں ، وہ خدا کے نام میں مشغول رہتے ہیں۔
گرو کے کلام کے ذریعے اپنے ذہنوں کو خدا کے نام سے جوڑ کر ، وہ ان کے درمیان رہتے ہوئے بھی دنیاوی الجھنوں سے آزاد رہتے ہیں۔
ਹਰਿ ਨਾਮਿ
ਚਿਤੁ ਲਾਏ ਗੁਰਿ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ਮਨੂਆ ਰਤਾ ਹਰਿ ਨਾਲੇ ॥ ਸੁਖਦਾਤਾ ਪਾਇਆ ਮੋਹੁ ਚੁਕਾਇਆ ਅਨਦਿਨੁ ਨਾਮੁ
ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲੇ ॥
ہرِ نامِ چِتُ لاۓ گُرِ میلِ مِلاۓ منوُیا رتا ہرِ نالے ॥
سُکھداتا پائِیا موہُ چُکائِیا اندِنُ نامُ سم٘ہ٘ہالے ॥
ترجمہ:۔ جن کو گرو نے خدا کے ساتھ جوڑ دیا ، انہوں نے اپنے ذہنوں کو اس کے نام سے جوڑا اور ان کے ذہن اس کی محبت سے متاثر ہوئے۔
خدا کو ہمیشہ اپنے دلوں میں بٹھا کر ، انہوں نے اپنے آپ کو دنیاوی دولت کی محبت سے آزاد کر لیا اور آسمانی سکون دینے والے خدا کو محسوس کیا۔
ਗੁਰ ਸਬਦੇ ਰਾਤਾ ਸਹਜੇ ਮਾਤਾ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਵਸਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਘਰਿ ਸਦ ਹੀ ਸੋਹਿਲਾ ਜਿ ਸਤਿਗੁਰ
ਸੇਵਿ ਸਮਾਏ ॥੩॥
گُر سبدے راتا سہجے ماتا نامُ منِ ۄساۓ ॥
نانک تِن گھرِ سد ہیِ سوہِلا جِ ستِگُر سیۄِ سماۓ ॥੩॥
لفظی معنی:
سنت سنگت۔ صحبت و قربت روحانی رہنما ۔ میل بھیا۔ملاپ ہوا ۔ ہر ہر نام۔ الہٰی نام۔ سچ وحقیقت۔ گر کے سبد۔ واعظ و سبق مرشد ۔ جیون مکت ۔ دوران حیات ۔ ذہنی وروحانی طور دنیاوی آزادی۔ لو۔ لگن۔ پیار۔ منوآرتا ہرنالے ۔خدا سے دلی محبت ہوئی۔ چکائیا۔ ختمکیا۔ نام سمالے ۔ نام سچ وحقیقت یا دکرکے ۔ سہجے ماتا۔ روحانی وزہنی سکون میں محو ۔سہلا۔ خوشی کے نغمے (3)
ترجمہ:۔ جو شخص گرو کے کلام سے متاثر ہوتا ہے وہ روحانی تسکین کی حالت میں خوش رہتا ہے اور اپنے دل میں خدا کا نام رکھتا ہے۔
اے نانک ، خوشی کا نغمہ ہمیشہ ان لوگوں کے دلوں میں بجتا ہے جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کی محبت میں جذب ہوتے رہتے ہیں۔ || 3 ||
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਜਗੁ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ਹਰਿ ਕਾ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਇਆ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰਮੁਖੇ ਇਕਿ
ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇਆ ਤਿਨ ਕੇ ਦੂਖ ਗਵਾਇਆ ਰਾਮ ॥
بِنُ ستِگُر جگُ بھرمِ بھُلائِیا ہرِ کا مہلُ ن پائِیا رام ॥
گُرمُکھے اِکِ میلِ مِلائِیا تِن کے دوُکھ گۄائِیا رام ॥
ترجمہ:
سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر یہ دنیا شک میں پڑی رہتی ہے اور یہ کبھی خدا کی موجودگی کو حاصل نہیں کرتی۔
لیکن کچھ ایسے بھی ہیں ، جنہیں خدا نے گرو کے ذریعے اپنے ساتھ جوڑا اور ان کے تمام دکھوں کو مٹا دیا۔
ਤਿਨ ਕੇ ਦੂਖ ਗਵਾਇਆ ਜਾ ਹਰਿ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ਸਦਾ
ਗਾਵਹਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ॥ ਹਰਿ ਕੇ ਭਗਤ ਸਦਾ ਜਨ ਨਿਰਮਲ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਸਦ ਹੀ ਜਾਤੇ ॥
تِن کے دوُکھ گۄائِیا جا ہرِ منِ بھائِیا سدا گاۄہِ رنّگِ راتے ॥
ہرِ کے بھگت سدا جن نِرمل جُگِ جُگِ سد ہیِ جاتے ॥
ترجمہ:
جب وہ خدا کو راضی کرتے ہیں تو ان کے دکھ دور ہو جاتے ہیں اور پھر خدا کی محبت سے لبریز وہ ہمیشہ اس کی حمد گاتے ہیں۔
خدا کے عقیدت مند ہمیشہ کے لیے بے عیب ہو جاتے ہیں ، اور وہ ہمیشہ زمانوں میں مشہور ہو جاتے ہیں۔
ਸਾਚੀ ਭਗਤਿ ਕਰਹਿ ਦਰਿ
ਜਾਪਹਿ ਘਰਿ ਦਰਿ ਸਚਾ ਸੋਈ ॥ ਨਾਨਕ ਸਚਾ ਸੋਹਿਲਾ ਸਚੀ ਸਚੁ ਬਾਣੀ ਸਬਦੇ ਹੀ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥੪॥੪॥੫॥
ساچیِ بھگتِ کرہِ درِ جاپہِ گھرِ درِ سچا سوئیِ ॥
نانک سچا سوہِلا سچیِ سچُ بانھیِ سبدے ہیِ سُکھُ ہوئیِ ॥੪॥੪॥੫॥
لفظی معنی:
بھرم۔ بھٹکن ۔ وہم وگمان ۔ بھلائیا۔ گمراہ ۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ گورمکھے ۔ مرشد کے در پر۔ تنکے ۔ انکے ۔ دکھ ۔ عذاب ۔ گوائیا۔ مٹائیا۔ ہرمن بھائیا۔ الہٰی دل کا محبتی یا پیارا ہوا۔ رنگ راتے ۔ رپیم میںمحو ۔ نرمل۔ پاک۔ جاتے ۔ جانے جاتے ہیں۔ شہرت پاتے ہیں۔ ساچی بھگت ۔ سچا پیار ۔ پریم ۔ درجاپیہہ۔ در پر وقار و عزت پاتے ہیں۔ گھر در سچا سوئی ۔ ان کے دل میں سچا خدا بستاہے ۔ سچا سوہلا سچ اخوشی کا نغمہ ۔ سچی سچ بنای ۔ حقیق سچا کلام (4)
ترجمہ: وہ خدا کی عقیدت سے عبادت کرتے ہیں ، اس کی موجودگی میں عزت پاتے ہیں اور وہ ان کے دلوں میں ظاہر ہوتا ہے۔
اے نانک ، خدا کی تعریفوں کا الہی کلام ان کے دلوں میں محفوظ ہے اور اس کے ذریعے ان کے اندر ابدی خوشی اورسکون غالب ہے۔ || 4 || 4 || 5 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਜੇ ਲੋੜਹਿ ਵਰੁ ਬਾਲੜੀਏ ਤਾ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ਰਾਮ ॥ ਸਦਾ ਹੋਵਹਿ ਸੋਹਾਗਣੀ ਹਰਿ
ਜੀਉ ਮਰੈ ਨ ਜਾਏ ਰਾਮ ॥
سوُہیِ مہلا ੩॥
جے لوڑہِ ۄرُ بالڑیِۓ تا گُر چرنھیِ چِتُ لاۓ رام ॥
سدا ہوۄہِ سوہاگنھیِ ہرِ جیِءُ مرےَ ن جاۓ رام ॥
ترجمہ:
اے معصوم جوان روح دلہن ، اگر تم اپنے شوہر خدا کے ساتھ ملنا چاہتے ہو تو اپنے ذہن کو گرو کے کلام سے مربوط رکھو۔
آپ ہمیشہ کے لئے خوش قسمت روح دلہن بنیں گے کیونکہ پیارے شوہر خدا نہ مر تے ہیں یا نہ کہیں جاتے ہیں۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਮਰੈ ਨ ਜਾਏ ਗੁਰ ਕੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਏ ਸਾ ਧਨ ਕੰਤ ਪਿਆਰੀ ॥ ਸਚਿ ਸੰਜਮਿ
ਸਦਾ ਹੈ ਨਿਰਮਲ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸੀਗਾਰੀ ॥
ہرِ جیِءُ مرےَ ن جاۓ گُر کےَ سہجِ سُبھاۓ سا دھن کنّت پِیاریِ ॥
سچِ سنّجمِ سدا ہےَ نِرمل گُر کےَ سبدِ سیِگاریِ ॥
ترجمہ:
ہاں ، خدا کا احترام کرو نہ مرتا ہے نہ کہیں جاتا ہے روح دلہن جو گرو کے ذریعے شوہر خدا سے محبت میں رہتی ہے ، اسے پیاری ہو جاتی ہے۔
صالح زندگی گزارنے اور برائیوں پر قابو پانے کے ذریعے ، وہ ہمیشہ پاکیزہ رہتی ہے۔ وہ گرو کی تعلیمات کے ذریعے اپنی زندگی کو سنوارتی ہے۔
ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਸਾਚਾ ਸਦ ਹੀ ਸਾਚਾ ਜਿਨਿ ਆਪੇ ਆਪੁ ਉਪਾਇਆ ॥
ਨਾਨਕ ਸਦਾ ਪਿਰੁ ਰਾਵੇ ਆਪਣਾ ਜਿਨਿ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥੧॥
میرا پ٘ربھُ ساچا سد ہیِ ساچا جِنِ آپے آپُ اُپائِیا ॥
نانک سدا پِرُ راۄے آپنھا جِنِ گُر چرنھیِ چِتُ لائِیا ॥੧॥
لفظی معنی:
بالٹریئے ۔ اے نادان انسان۔ در ۔ خاوند۔ خدا۔ لوڑیہہ۔ چاہے ۔ گرچنی چت لائے ۔ تو مرشد کا گرویدہ ہو۔ سہاگنی ۔ خاوند ولای ۔ مراد خدا کا پیارا۔ سہج ۔ روحانی سکون۔ سبھائے ۔ پریم پیا رمیں ۔ سادھن کنت پیاری وہ خدا کا پیار۔ سچ سنجم۔ حقیقت اور ضبط۔ نرمل پاک ۔ گر کے سبد سیگاری ۔ کلام مرشد سے آراستہ ۔ ساچا ۔ سڈیوی ۔ آپے آپ اپائیا۔ جس نے اپنے آپ کو خود ہی پید اکیا ۔ پہ راوے اپنا۔ خدا خاوند کے ملاپ کا لطف لیتی ہے ۔
ترجمہ:
میرا خدا ابدی ہے خدا جو خود ظاہر ہے اور ہمیشہ اور ہمیشہ کے لیے یہاں موجود ہے۔
اے نانک ، روح دلہن ، جس نے اپنے ذہن کو گرو کی تعلیمات کے مطابق بنایا ہے ، ہمیشہ اپنے شوہر خدا کو خوش کرتی ہے۔ || 1 ||
ਪਿਰੁ ਪਾਇਅੜਾ ਬਾਲੜੀਏ ਅਨਦਿਨੁ
ਸਹਜੇ ਮਾਤੀ ਰਾਮ ॥ ਗੁਰਮਤੀ ਮਨਿ ਅਨਦੁ ਭਇਆ ਤਿਤੁ ਤਨਿ ਮੈਲੁ ਨ ਰਾਤੀ ਰਾਮ ॥
پِرُ پائِئڑا بالڑیِۓ اندِنُ سہجے ماتیِ رام ॥
گُرمتیِ منِ اندُ بھئِیا تِتُ تنِ میَلُ ن راتیِ رام ॥
ترجمہ:
اے معصوم روح دلہن ، روح دلہن جو شوہر خدا کے ساتھ متحد رہتی ہے روحانی تسکین کی حالت میں ہمیشہ خوش رہتی ہے۔
گُرو کی تعلیمات کے ذریعے اس کے ذہن میں خوشی غالب ہے اور اس کے ذہن میں برائیوں کی ذرا سی بھی گندگی باقی نہیں رہتی۔
ਤਿਤੁ ਤਨਿ ਮੈਲੁ ਨ ਰਾਤੀ
ਹਰਿ ਪ੍ਰਭਿ ਰਾਤੀ ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਰਾਵੇ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਅਪਣਾ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਏ ॥
تِتُ تنِ میَلُ ن راتیِ ہرِ پ٘ربھِ راتیِ میرا پ٘ربھُ میلِ مِلاۓ ॥
اندِنُ راۄے ہرِ پ٘ربھُ اپنھا ۄِچہُ آپُ گۄاۓ ॥
ترجمہ:
ہاں ، اس کے ذہن میں برائیوں کی ذرا سی بھی گندگی باقی نہیں رہتی۔ وہ خدا کی محبت سے متاثر ہے اور میرا پیارا خدا اسے اپنے ساتھ جوڑتا ہے۔
اندر سے خود غرضی کو مٹا کر ، وہ ہمیشہ پیار سے خدا کو یاد کرتی ہے۔
ਗੁਰਮਤਿ
ਪਾਇਆ ਸਹਜਿ ਮਿਲਾਇਆ ਅਪਣੇ ਪ੍ਰੀਤਮ ਰਾਤੀ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਪ੍ਰਭੁ ਰਾਵੇ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ
॥੨॥
گُرمتِ پائِیا سہجِ مِلائِیا اپنھے پ٘ریِتم راتیِ ॥
نانک نامُ مِلےَ ۄڈِیائیِ پ٘ربھُ راۄے رنّگِ راتیِ ॥੨॥
لفظی معنی:
گرمتی ۔ سبق مرشد سے ۔ من اندھیا۔ دل کو سکنو ملا خوشی ہوئی۔ اندن۔ ہر روز ۔ سہجے ماتی ۔ روحانی سکون میں محو ۔ نت۔ تن ۔ اس جسم میں۔ میل۔ ناپاکیزگی ۔ راتی ۔ رتی بھر ۔ ہر پربھ راتی ۔ خدا میں محو۔ آپ گوئے ۔ خودی مٹآ کر ۔ سہج ملائیا۔ سکنو دلاتا ہے ۔ اپنے پریتم راتی ۔ اپنے پیارے میں محو ۔ نام سچ وحقیقت۔ وڈیائی ۔ عطمت و حشمت ۔ ربھ راوے رنگ راتی ۔ خدا پریم پیار میں محو ومجذوب ۔
ترجمہ: وہ گرو کی تعلیمات کے ذریعے خدا کو پہچانتی ہے۔ خدا اسے بدیہی طور پر اپنے ساتھ جوڑتا ہے اور وہ اپنے محبوب خدا کی محبت سے متاثر رہتی ہے۔
اے نانک ، اسے نام اور جلال سے نوازا گیا ہے۔ خدا کی محبت میں مبتلا ، وہ اسے ہمیشہ تعظیم کے ساتھ یاد کرتی ہے۔ || 2 ||
ਪਿਰੁ ਰਾਵੇ ਰੰਗਿ ਰਾਤੜੀਏ ਪਿਰ ਕਾ ਮਹਲੁ ਤਿਨ ਪਾਇਆ ਰਾਮ ॥ ਸੋ ਸਹੋ ਅਤਿ ਨਿਰਮਲੁ ਦਾਤਾ ਜਿਨਿ
ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇਆ ਰਾਮ ॥
پِرُ راۄے راتڑیِۓ پِر کا مہلُ تِن پائِیا رام ॥
سو سہو اتِ نِرملُ داتا جِنِ ۄِچہُ آپُ گۄائِیا رام ॥
ترجمہ:
اے روح دلہن جو شوہر خدا کی محبت میں مبتلا ہے ، روح دلہن جو خدا کو پیار سے یاد کرتی ہے وہ اپنے شوہر خدا کی موجودگی میں رہتی ہے۔
وہ انتہائی پاکیزہ شوہر ، خدا ، انعامات دینے والا صرف اس شخص کو حاصل ہوتا ہے جو اپنی انا کو اندر سے مٹا دیتا ہے۔
ਵਿਚਹੁ ਮੋਹੁ ਚੁਕਾਇਆ ਜਾ ਹਰਿ ਭਾਇਆ ਹਰਿ ਕਾਮਣਿ ਮਨਿ ਭਾਣੀ ॥
ਅਨਦਿਨੁ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਨਿਤ ਸਾਚੇ ਕਥੇ ਅਕਥ ਕਹਾਣੀ ॥
ۄِچہُ موہُ چُکائِیا جا ہرِ بھائِیا ہرِ کامنھِ منِ بھانھیِ ॥
اندِنُ گُنھ گاۄےَ نِت ساچے کتھے اکتھ کہانھیِ ॥
ترجمہ:
صرف جب یہ خدا کو پسند کرتا ہے ، تب روح دلہن دنیاوی وابستگیوں کے لیے اپنی محبت کو اندر سے مٹا دیتی ہے اور اس سے راضی ہو جاتی ہے۔
وہ ہمیشہ خدا کی حمد گاتی ہے ، اور اس کی ناقابل بیان خوبیوں کو بیان کرتی ہے۔
ਜੁਗ ਚਾਰੇ ਸਾਚਾ ਏਕੋ ਵਰਤੈ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਆ ॥
جُگ چارے ساچا ایکو ۄرتےَ بِنُ گُر کِنےَ ن پائِیا ॥
ترجمہ:
ایک دائمی خدا زمانوں میں پھیلا ہوا ہے ، اور کسی نے کبھی بھی گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر اسے محسوس نہیں کیا۔