ਰਾਗੁ ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੪ ਛੰਤ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਮਿਲਾਇ ਅਵਗਣ ਵਿਕਣਾ ਗੁਣ ਰਵਾ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ਗੁਰਬਾਣੀ
ਨਿਤ ਨਿਤ ਚਵਾ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
راگُ سوُہیِ مہلا ੪ چھنّت گھرُ ੧
ੴ ستِگُر پ٘رسادِ ॥
ستِگُرُ پُرکھُ مِلاءِ اۄگنھ ۄِکنھا گُنھ رۄا بلِ رام جیِءُ ॥
ہرِ ہرِ نامُ دھِیاءِ گُربانھیِ نِت نِت چۄا بلِ رام جیِءُ ॥
ترجمہ: اے معزز خدا! مجھے سچے گرو کے ساتھ ملائیں تاکہ میں آپ کی خوبیوں کو یاد کر کے اپنے برائیوں سے چھٹکارا پاؤں۔
میری خواہش ہے کہ آپ ہمیشہ گرو کے خدائی کلام کی تلاوت کرتے ہوئے آپ کو یاد رکھیں۔
ਗੁਰਬਾਣੀ ਸਦ ਮੀਠੀ ਲਾਗੀ ਪਾਪ ਵਿਕਾਰ ਗਵਾਇਆ ॥ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ
ਗਇਆ ਭਉ ਭਾਗਾ ਸਹਜੇ ਸਹਜਿ ਮਿਲਾਇਆ ॥
گُربانھیِ سد میِٹھیِ لاگیِ پاپ ۄِکار گۄائِیا ॥
ہئُمےَ روگُ گئِیا بھءُ بھاگا سہجے سہجِ مِلائِیا ॥
ترجمہ: وہ روح دلہن جسے گرو کے الہی الفاظ ہمیشہ خوشگوار لگتے ہیں ، اس کے تمام گناہوں اور برے خیالات کو مٹانے کے قابل ہے۔
اس کی انا اور خوف کی بیماری ختم ہو جاتی ہے اور بدیہی طور پر وہ آسمانی امن اور سکون کی حالت میں ضم رہتی ہے۔
ਕਾਇਆ ਸੇਜ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸੁਖਾਲੀ ਗਿਆਨ ਤਤਿ ਕਰਿ ਭੋਗੋ
॥ ਅਨਦਿਨੁ ਸੁਖਿ ਮਾਣੇ ਨਿਤ ਰਲੀਆ ਨਾਨਕ ਧੁਰਿ ਸੰਜੋਗੋ ॥੧॥
کائِیا سیج گُر سبدِ سُکھالیِ گِیان تتِ کرِ بھوگو ॥
اندِنُ سُکھِ مانھے نِت رلیِیا نانک دھُرِ سنّجوگو ॥੧॥
لفظی معنی:
ستگر پرکھ ۔ سچے مرشد انسان ۔ اوگن۔ بداوصاف۔ وکنا۔ فروخت کردوں ۔ گن روا۔ گن یاد رکھوں ۔ بلرام جیؤ۔ قربان جاوں ۔ نام دھیائے ۔ نام میں دھیان۔ گربانی۔ مرشد کا سبق۔ نت چواں ۔ بیا کروں۔ پاپ وکار ۔ گناہگاریاں۔ برائیاں۔ ہونمے ۔ خودی ۔ بھو۔خوف۔ سہے سہج ۔ قدری طور پر ذہنی سکون ملا ۔ کانیا۔ جسم۔ سہج ۔ دل ۔ذہن۔ گر سبد۔ کلام و سبق مرشد ۔ گیان ۔ علم ۔ تت۔ اصلیت۔ بھوگو۔ زیر تصرف۔ اندن۔ ہر روز ۔ رلیاں۔ خوشیاں۔د ھر۔ الہٰی فربان۔ سنجوگو۔ملاپ ۔
ترجمہ: اس کا دل گرو کے کلام سے خوش ہو جاتا ہے روحانی حکمت کے جوہر کو سمجھتے ہوئے وہ خدا کے ساتھ اپنے اتحاد سے لطف اندوز ہوتی ہے۔
اے نانک ، جو خدا کے ساتھ ملنے کے لئے پہلے سے طے شدہ ہے ، وہ ہمیشہ آسمانی امن سے لطف اندوز ہوتی ہے اور خدا کے ساتھ اتحاد کی لذتوں سے لطف اندوز ہوتی ہے۔ || 1 ||
ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਕਰਿ ਭਾਉ ਕੁੜਮੁ ਕੁੜਮਾਈ
ਆਇਆ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ ਸੰਤ ਜਨਾ ਕਰਿ ਮੇਲੁ ਗੁਰਬਾਣੀ ਗਾਵਾਈਆ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
ستُ سنّتوکھُ کرِ بھاءُ کُڑمُ کُڑمائیِ آئِیا بلِ رام جیِءُ ॥
سنّت جنا کرِ میلُ گُربانھیِ گاۄائیِیا بلِ رام جیِءُ ॥
ترجمہ: اے معزز خدا! روح دلہن جس نے قناعت ، سچائی اور محبت حاصل کی ہے ، گرو اس کو شوہر خدا کے ساتھ جوڑنے کی تقریب انجام دینے آیا ہے۔
اسے نیک لوگوں کے ساتھ جوڑ کر ، گرو نے اسے خدا کی حمد کے گیت گانے کی ترغیب دی۔
ਬਾਣੀ ਗੁਰ ਗਾਈ
ਪਰਮ ਗਤਿ ਪਾਈ ਪੰਚ ਮਿਲੇ ਸੋਹਾਇਆ ॥ ਗਇਆ ਕਰੋਧੁ ਮਮਤਾ ਤਨਿ ਨਾਠੀ ਪਾਖੰਡੁ ਭਰਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥
بانھیِ گُر گائیِ پرم گتِ پائیِ پنّچ مِلے سوہائِیا ॥
گئِیا کرودھُ ممتا تنِ ناٹھیِ پاکھنّڈُ بھرمُ گۄائِیا ॥
ترجمہ: خدا کی حمد کے گیت گاتے ہوئے ، اس نے اعلی روحانی حیثیت حاصل کرلی سنتوں سے ملاقات ، تقریب خوبصورت ہو گئی۔
اس کا غصہ ختم ہو گیا ، دنیا سے بے جا لگاؤ اس کے جسم سے دور ہو گیا ، اور اس نے منافقت اور شک سے چھٹکارا پا لیا۔
ਹਉਮੈ ਪੀਰ ਗਈ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਆਰੋਗਤ ਭਏ ਸਰੀਰਾ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਬ੍ਰਹਮੁ ਪਛਾਤਾ ਨਾਨਕ ਗੁਣੀ ਗਹੀਰਾ
॥੨॥
ہئُمےَ پیِر گئیِ سُکھُ پائِیا آروگت بھۓ سریِرا ॥
گُر پرسادیِ ب٘رہمُ پچھاتا نانک گُنھیِ گہیِرا ॥੨॥
لفظی معنی:
ست۔ سچ ۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ بھاو۔ پریم۔ پیار۔ کڑم ۔ دو رشتوں کا آپسی ملاپ کرنے والا۔ کڑمائی ۔ ملاپ کے لئے ۔ سنت جان کرمیل۔ روحانی رہبروں یا رہنماوں کے ملاپ کرکے ۔ گربانی۔ کلام مرشد۔ پرم گت۔ نہایت بلند وروحانی حالت۔ پنچ ۔ پان اعضائے احساس یا علم ۔ سوہانا۔ خوبرو ہوا۔ گیا کرودھ ۔ غصہ مٹا۔ ممتاتن ناٹھی۔ میں میری ختم ہوئی ۔ پاکھنڈ۔ دکھاوا۔ بھرم۔ شک ۔ شبہ ۔ بھٹکن ۔ہونمے پیر۔ خودی کا درد۔ آروگت۔ تندرست ۔ گر پرسادی۔ رحمت۔ مرشد سے ۔ برہم پچھاتا۔ خداکی پہچان یا شناخت ہوئی۔ گنی گہیرا۔ بھاری گہرے اوصاف کا مالک ۔
ترجمہ: انا کا درد بھی دور ہو گیا ، اس کا جسم تمام مصیبتوں سے آزاد ہو گیا اور اسے روحانی سکون ملا۔
اے نانک ، گرو کے فضل سے ، اس نے خوبیوں کے سمندر خدا کو سمجھا ، ۔ || 2 ||
ਮਨਮੁਖਿ ਵਿਛੁੜੀ ਦੂਰਿ ਮਹਲੁ ਨ ਪਾਏ ਬਲਿ ਗਈ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ ਅੰਤਰਿ ਮਮਤਾ ਕੂਰਿ ਕੂੜੁ ਵਿਹਾਝੇ
ਕੂੜਿ ਲਈ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
منمُکھِ ۄِچھُڑیِ دوُرِ مہلُ ن پاۓ بلِ گئیِ بلِ رام جیِءُ ॥
انّترِ ممتا کوُرِ کوُڑُ ۄِہاجھے کوُڑِ لئیِ بلِ رام جیِءُ ॥
ترجمہ: اے معزز خدا! خود پسند روح دلہن خدا سے بہت دور رہتی ہے وہ اسے محسوس نہیں کر سکتی اور شدید دنیاوی خواہشات میں دکھی رہتی ہے۔
اے معزز خدا! غرور اور جھوٹ اس کے اندر گہرا ہے ، وہ جھوٹی دنیاوی دولت جمع کرتی ہے ، اور جھوٹ سے دھوکہ کھا چکی ہے۔
ਕੂੜੁ ਕਪਟੁ ਕਮਾਵੈ ਮਹਾ ਦੁਖੁ ਪਾਵੈ ਵਿਣੁ ਸਤਿਗੁਰ ਮਗੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥ ਉਝੜ
ਪੰਥਿ ਭ੍ਰਮੈ ਗਾਵਾਰੀ ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਧਕੇ ਖਾਇਆ ॥
کوُڑُ کپٹُ کماۄےَ مہا دُکھُ پاۄےَ ۄِنھُ ستِگُر مگُ ن پائِیا ॥
اُجھڑ پنّتھِ بھ٘رمےَ گاۄاریِ کھِنُ کھِنُ دھکے کھائِیا ॥
ترجمہ: دھوکہ دہی اور جھوٹ پر عمل کرتے ہوئے ، وہ بہت زیادہ مصائب برداشت کرتی ہے۔ سچے گرو کی تعلیمات کے بغیر ، وہ زندگی کا راستہ نہیں پا سکتی۔
بے وقوف روح دلہن بری خواہشات کے بیابان میں گھومتی پھرتی ہے ، اور ہر قدم پر روحانی جھٹکے برداشت کرتی رہتی ہے۔
ਆਪੇ ਦਇਆ ਕਰੇ ਪ੍ਰਭੁ ਦਾਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਮਿਲਾਏ ॥
ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਵਿਛੁੜੇ ਜਨ ਮੇਲੇ ਨਾਨਕ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਏ ॥੩॥
آپے دئِیا کرے پ٘ربھُ داتا ستِگُرُ پُرکھُ مِلاۓ ॥
جنم جنم کے ۄِچھُڑے جن میلے نانک سہجِ سُبھاۓ ॥੩॥
لفظی معنی:
منھکہہ۔ خودی پسند۔ مرید من۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ منزل۔ انتر دلمیں ۔ ممتا۔ میری ملکیتی ہوس۔ کور۔ جھوٹ کی وجہ سے ۔ کوڑ دیاجے ۔ جھوٹ خریدنے ۔ کوڑلئی۔ جھوٹ کے لئے ۔ کوڑ کپٹ۔ جھوٹ دہوکا۔ فریب۔ مہادکھ ۔ بھاری عذاب۔ مگ۔ راستہ ۔ اوجھڑپنتھ ۔ گمراہ ۔ جنگلی راستہ۔ سنسان راہ ۔ بھرمے ۔ بھٹکتا ۔ گاداری ۔ گنوار ۔جاہل۔ کھ کھن۔ ہر وقت۔ دیا۔ مہربانی ۔پردھ داتا۔ سخی خدا۔ جنم جنم کے وچھڑے ۔ دیرنہ جدائی پائے ہوئے ۔ سہج سبھائے ۔سکون بھرلے پیار وپریم سے ۔
ترجمہ: جن پر مہربان خدا خود رحم کرتا ہے ، وہ انہیں حقیقی گرو کے ساتھ جوڑتا ہے۔
اے نانک ، محبت اور روحانی تسکین کے ذریعے ، گرو انھیں خدا کے ساتھ جوڑتا ہے ، حالانکہ وہ بہت سی پیدائشوں کے لیے اس سے جدا ہوئے ہیں۔ || 3 ||
ਆਇਆ ਲਗਨੁ ਗਣਾਇ ਹਿਰਦੈ ਧਨ
ਓਮਾਹੀਆ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥ ਪੰਡਿਤ ਪਾਧੇ ਆਣਿ ਪਤੀ ਬਹਿ ਵਾਚਾਈਆ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
آئِیا لگنُ گنھاءِ ہِردےَ دھن اوماہیِیا بلِ رام جیِءُ ॥
پنّڈِت پادھے آنھِ پتیِ بہِ ۄاچائیِیا بلِ رام جیِءُ ॥
ترجمہ: جب ایک اچھی تاریخ تلاش کرنے کے بعد ، دولہا دلہن کے پاس آتا ہے ، تو وہ اپنے دل میں خوشی محسوس کرتی ہے۔
پنڈت اور نجومی اکٹھے ہوتے ہیں اور اپنی کتابوں پر غور کرتے ہیں تاکہ شادی کی تقریب کا کوئی اچھا موقع مل سکے۔
ਪਤੀ ਵਾਚਾਈ
ਮਨਿ ਵਜੀ ਵਧਾਈ ਜਬ ਸਾਜਨ ਸੁਣੇ ਘਰਿ ਆਏ ॥ ਗੁਣੀ ਗਿਆਨੀ ਬਹਿ ਮਤਾ ਪਕਾਇਆ ਫੇਰੇ ਤਤੁ ਦਿਵਾਏ ॥
پتیِ ۄاچائیِ منِ ۄجیِ ۄدھائیِ جب ساجن سُنھے گھرِ آۓ ॥
گُنھیِ گِیانیِ بہِ متا پکائِیا پھیرے تتُ دِۄاۓ ॥
ترجمہ: دولہا کے آنے کے بارے میں سن کر ، اور (المناکس) زائچہ کا مطالعہ کیا جا رہا ہے ، دلہن کا دل خوشی محسوس کرتا ہے۔
نیک اور عقلمند آدمی ایک ساتھ بیٹھ کر شادی کی تقریب کو فورا انجام دینے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
ਵਰੁ ਪਾਇਆ ਪੁਰਖੁ ਅਗੰਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਸਦ ਨਵਤਨੁ ਬਾਲ ਸਖਾਈ ॥ ਨਾਨਕ ਕਿਰਪਾ ਕਰਿ ਕੈ ਮੇਲੇ ਵਿਛੁੜਿ ਕਦੇ
ਨ ਜਾਈ ॥੪॥੧॥
ۄرُ پائِیا پُرکھُ اگنّمُ اگوچرُ سد نۄتنُ بال سکھائیِ ॥
نانک کِرپا کرِ کےَ میلے ۄِچھُڑِ کدے ن جائیِ ॥੪॥੧॥
لفظی معنی:
آئیالگن۔ موقعہ آئیا۔ گنائے ہروے ۔ تشبیح دی ہے کہ بوقت شادی جب شادی کے آگاز یامہورت ۔ نجوم ک حساب سے سندائیا۔ وھن۔ عورت۔ وماہیا۔ جو ش یا خوشی محسوس کرنے لگی ۔ پتی ۔نجوم کی کتاب۔ واچائیا۔ غور سے پڑھوائی ۔ وجی بدھائی۔مبارکبادی اور خوشی محسوسہوئی۔ ساجن۔ دوست۔ گھر ۔ دلمیں آئے ۔ بسے ۔ گنی گیانی ۔ عالم و فاضلوں ۔متا پکائیا۔ فیصلہ کیا۔ پھیرے ۔ لواں۔ تت۔ فورا۔ درپائیا۔ خاوند میلا۔ پرکھ ۔ مرو۔ اگم اگوچر۔ انسانی رسائ عقل و ہوش سے بلند جس کے بارے بیان ہو سکے ۔ صدنوتن۔ جو ہمیشہ نیا اورنوجوان ۔ بال سکھائی ۔ جو بچپن سے دوست ہے ۔ وچھڑ کدے نہجائی۔ جو کبھی جدا نہیں ہوتا۔
ترجمہ: اسی طرح ، روح دلہن ناقابل رسائی اور ناقابل فہم شوہر خدا کے ساتھ مل جاتی ہے ، جو ہمیشہ جوان رہتا ہے اور بچپن سے ہی اس کا دوست ہے۔
اے نانک ، وہ روح دلہن جس پر خدا رحم کرتا ہے اور اس کے ساتھ ملتا ہے ، وہ کبھی اس سے جدا نہیں ہوتی۔ || 4 || 1 ||
ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਹਰਿ ਪਹਿਲੜੀ ਲਾਵ ਪਰਵਿਰਤੀ ਕਰਮ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
ਬਾਣੀ ਬ੍ਰਹਮਾ ਵੇਦੁ ਧਰਮੁ ਦ੍ਰਿੜਹੁ ਪਾਪ ਤਜਾਇਆ ਬਲਿ ਰਾਮ ਜੀਉ ॥
سوُہیِ مہلا ੪॥
ہرِ پہِلڑیِ لاۄ پرۄِرتیِ کرم د٘رِڑائِیا بلِ رام جیِءُ ॥
بانھیِ ب٘رہما ۄیدُ دھرمُ د٘رِڑہُ پاپ تجائِیا بلِ رام جیِءُ ॥
ترجمہ: اے معزز خدا! آپ کی مہربانی سے ، شادی کی تقریب کے پہلے دور میں ، گرو نے روح دلہن پر آپ کو یاد رکھنے کا فرض ادا کیا ہے۔
دیوتا برہما کے ویدوں کے بجائے ، گرو کے الہی الفاظ پر عمل کریں اور نیک عمل کو اپنائیں جس سے آپ گناہوں کو ترک کردیں گے۔
ਧਰਮੁ ਦ੍ਰਿੜਹੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹੁ
ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਆਰਾਧਹੁ ਸਭਿ ਕਿਲਵਿਖ ਪਾਪ ਗਵਾਇਆ ॥
دھرمُ د٘رِڑہُ ہرِ نامُ دھِیاۄہُ سِم٘رِتِ نامُ د٘رِڑائِیا ॥
ستِگُرُ گُرُ پوُرا آرادھہُ سبھِ کِلۄِکھ پاپ گۄائِیا ॥
ترجمہ: راستی اختیار کرو اور خدا کا نام یاد کرو یہاں تک کہ اسمریٹس (ہندو مقدس صحیفے) خدا کو یاد کرنے پر زور دیتے ہیں۔
ہمیشہ کامل گرو کی تعلیمات کو یاد رکھیں اور ان پر عمل کریں یہ آپ کے تمام گناہوں اور برائیوں کو مٹا دے گا۔
ਸਹਜ ਅਨੰਦੁ ਹੋਆ ਵਡਭਾਗੀ ਮਨਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਮੀਠਾ ਲਾਇਆ ॥
سہج اننّدُ ہویا ۄڈبھاگیِ منِ ہرِ ہرِ میِٹھا لائِیا ॥
ترجمہ: وہ خوش قسمت شخص جس کے لیے خدا کا نام خوشگوار میٹھا لگتا ہے ، اس کے ذہن میں پرسکون اور خوشی کی کیفیت ہے۔