Urdu Page 782

ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਅਪੁਨਾ ਸਦਾ ਧਿਆਈਐ ਸੋਵਤ ਬੈਸਤ
ਖਲਿਆ ॥

سو پ٘ربھُ اپُنا سدا دھِیائیِئےَ سوۄت بیَست کھلِیا ॥

ترجمہ:

انسان کو ہر حالت میں اپنے خدا کو ہمیشہ پیار سے یاد کرنا چاہیے، چاہے وہ بیٹھا ہو ، کھڑا ہو یا سویا ہو۔

ਗੁਣ ਨਿਧਾਨ ਸੁਖ ਸਾਗਰ ਸੁਆਮੀ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਸੋਈ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਸਰਣਾਈ
ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥੩॥

گُنھ نِدھان سُکھ ساگر سُیامیِ جلِ تھلِ مہیِئلِ سوئیِ ॥

جن نانک پ٘ربھ کیِ سرنھائیِ تِسُ بِنُ اۄرُ ن کوئیِ ॥੩॥

لفظی معنی:

چھائیا ۔ سایہ۔ پربھ چھترپت۔ اس سائے کا مالک خدا ۔ کینی ۔ کی ۔ سگلی ۔ ساری ۔ پتت۔ ساری جلن ۔ بناسی ۔ مٹائی ۔ دوکھ ۔ عذاب ۔ پاپ۔ گناہ۔ برائیاں۔ ڈیرہ ۔ ٹھکانہ ۔ ڈھاٹھا۔ مسمار ہوا۔ کارج ۔ کام ۔ زندگی کا مقسد۔ مدعا۔ راسی ۔ درست۔ ٹھیک۔ مٹی بلائیا۔ مصھبیت ختمہویئ۔ ساچ دھرم۔ سچی فرض۔ صدیوی سچا انسانی فرض ۔ پن پھلیا۔ اضافہ ہوا یا ترقی ہوئی۔ سو پربھ۔ اس خدا کو ۔ سدا۔ ہمیشہ ۔ دھیایئے ۔ توجہ دیں۔ دھیان کریں۔ سودت۔ سوتے ووقت ۔ بہشت ۔ بھٹتے وقت ۔ کھلیا ۔ کھڑے کھڑتے ۔ گن ندھان ۔ اوصاف کا خزانہ ۔ سکھ ساگر۔ آرام و آسائش کا سمندر۔ سوآمی ۔ مالک۔ جل۔ سمندر۔ تھل۔ زمینی۔ مہیل۔ خلا۔ سوئی ۔ وہی ۔ پربھ کی س رنائی۔ خدا کے زیر سایہ۔ تس بن۔ اس کے بغیر۔ اور ۔ دوسرا۔

ترجمہ:

خدا ، فضائل کا خزانہ اور روحانی سکون کا سمندر ، پانی ، زمین اور آسمان میں بسا ہوا ہے۔

عقیدت مند نانک خدا کی پناہ میں ہے کیونکہ اس کے سوا کوئی دوسرا سہارا نہیں ہے۔ || 3 ||

ਮੇਰਾ ਘਰੁ ਬਨਿਆ ਬਨੁ ਤਾਲੁ ਬਨਿਆ ਪ੍ਰਭ ਪਰਸੇ ਹਰਿ ਰਾਇਆ ਰਾਮ ॥ ਮੇਰਾ
ਮਨੁ ਸੋਹਿਆ ਮੀਤ ਸਾਜਨ ਸਰਸੇ ਗੁਣ ਮੰਗਲ ਹਰਿ ਗਾਇਆ ਰਾਮ ॥

میرا گھرُ بنِیا بنُ تالُ بنِیا پ٘ربھ پرسے ہرِ رائِیا رام ॥

میرا منُ سوہِیا میِت ساجن سرسے گُنھ منّگل ہرِ گائِیا رام ॥

ترجمہ:

جب سے میں خود مختار بادشاہ خدا کی پناہ میں آیا ہوں ، میرا جسم اور دل روحانی طور پر مزین ہو گیا ہے۔

جب سے میں نے خدا کی حمد گانا شروع کی ، میرا ذہن خوبیوں سے آراستہ ہوا اور میرے حسی اعضاء روحانی راستے پر خوش ہونے لگے۔

ਗੁਣ ਗਾਇ ਪ੍ਰਭੂ ਧਿਆਇ ਸਾਚਾ ਸਗਲ
ਇਛਾ ਪਾਈਆ ॥ ਗੁਰ ਚਰਣ ਲਾਗੇ ਸਦਾ ਜਾਗੇ ਮਨਿ ਵਜੀਆ ਵਾਧਾਈਆ ॥

گُنھ گاءِ پ٘ربھوُ دھِیاءِ ساچا سگل اِچھا پائیِیا ॥

گُر چرنھ لاگے سدا جاگے منِ ۄجیِیا ۄادھائیِیا ॥

ترجمہ:

تمام امیدیں ابدی خدا کی حمد گانے سے اور اسے یاد کرنے کے ساتھ پوری ہوتی ہیں۔

جو لوگ مرشد کے خدائی کلام سے جڑے رہتے ہیں ، وہ دنیاوی فتنوں سے ہوشیار رہتے ہیں اور ہمیشہ (برائیون کے خلاف) بلند حوصلے میں رہتے ہیں۔

ਕਰੀ ਨਦਰਿ ਸੁਆਮੀ ਸੁਖਹ ਗਾਮੀ
ਹਲਤੁ ਪਲਤੁ ਸਵਾਰਿਆ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਨਿਤ ਨਾਮੁ ਜਪੀਐ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਜਿਨਿ ਧਾਰਿਆ ॥੪॥੪॥੭॥

کریِ ندرِ سُیامیِ سُکھہ گامیِ ہلتُ پلتُ سۄارِیا ॥

بِنۄنّتِ نانک نِت نامُ جپیِئےَ جیِءُ پِنّڈُ جِنِ دھارِیا ॥੪॥੪॥੭॥

لفظی معنی:

گھر۔ انسانی جسم۔ بن ۔ جنگل۔ تال۔ تالاب۔ مراد میرا دل جسم اور زہن ۔ پربھ پر سے ۔ الہٰی چھوہ حاسل ہوئی۔ من سحجیا۔ دل دراز ہوا۔ میت ساجن۔ یا دوست ۔ سر سے ۔ تسلی ہوئی۔ تسکین ملا ۔گن منگل گائیا۔ الہٰی حمدوثناہ کی ۔ سدا جاگے ۔ پیدا ہوئے ۔ سمجھ آئی ۔ من وحیا و دھائیا۔ دلمیں جوش وخروش پیدا ہوا۔ کری ندر سوآمی ۔ خدا نے نگاہ صفحت کی ۔ سکھہگامی۔ ارام و آسائش پہنچانے والے نے ۔ حلت پلت۔ سواریا۔ اس جہاں کی زندگی اور عاقبت درست فمرائی ۔ بنونت ۔ عرض گذارتا ہے ۔ مت ہر روز۔جیؤ پنڈ۔ یہ روح اور جسم ۔ جن ۔ جس نے ۔ دھاریا۔ بنائیا۔ پیدا کیا۔

ترجمہ:

روحانی سکون عطا کرنے والے خدا نے جس پر اپنی نظر کرم کی اس نے اس کی اس دنیا اور اگلی دنیا کو سجایا۔

نانک دعا کرتا ہے ، ہمیں ہمیشہ خدا کو یاد کرنا چاہیے جس نے ہمارے جسم اور روح کو سہارا دیا ہے۔ || 4 || 4 || 7 ||

ਸੂਹੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਭੈ ਸਾਗਰੋ ਭੈ ਸਾਗਰੁ ਤਰਿਆ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਰਾਮ ॥ ਬੋਹਿਥੜਾ ਹਰਿ ਚਰਣ ਅਰਾਧੇ
ਮਿਲਿ ਸਤਿਗੁਰ ਪਾਰਿ ਲਘਾਏ ਰਾਮ ॥

سوُہیِ مہلا ੫॥

بھےَ ساگرو بھےَ ساگرُ ترِیا ہرِ ہرِ نامُ دھِیاۓ رام ॥

بوہِتھڑا ہرِ چرنھ ارادھے مِلِ ستِگُر پارِ لگھاۓ رام ॥

ترجمہ:

یہ دنیا ایک خوفناک سمندر کی طرح ہے۔ جو خدا کو پیار بھری عقیدت کے ساتھ یاد کرتا ہے وہ برائیوں کے اس خوفناک سمندر سے تیر جاتا ہے۔

خدا کا پاکیزہ نام ایک جہاز کی طرح ہے ، جو سچے مرشد کی تعلیمات کے ذریعے خدا کو یاد کرتا ہے ، مرشد اس شخص کو برائیوں کے عالمی سمندر پار کرنے میں مدد کرتا ہے۔

ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਤਰੀਐ ਬਹੁੜਿ ਨ ਮਰੀਐ ਚੂਕੈ ਆਵਣ ਜਾਣਾ ॥ ਜੋ ਕਿਛੁ
ਕਰੈ ਸੋਈ ਭਲ ਮਾਨਉ ਤਾ ਮਨੁ ਸਹਜਿ ਸਮਾਣਾ ॥

گُر سبدیِ تریِئےَ بہُڑِ ن مریِئےَ چوُکےَ آۄنھ جانھا ॥

جو کِچھُ کرےَ سوئیِ بھل مانءُ تا منُ سہجِ سمانھا ॥

ترجمہ:

انسان مرشد کے الہی کلام کے ذریعے برائیوں کے دنیاوی سمندر کو عبور کر سکتا ہے اور روحانی طور پر دوبارہ نہیں مرتا ، اس کی پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو جاتا ہے۔

خدا جو کچھ کرتا ہے اگر انسان اسے قبول کرے (اس پر راضی رہے) ، تو اس کا ذہن روحانی تسکین کی حالت میں ضم ہوجاتا ہے۔

ਦੂਖ ਨ ਭੂਖ ਨ ਰੋਗੁ ਨ ਬਿਆਪੈ ਸੁਖ ਸਾਗਰ ਸਰਣੀ ਪਾਏ ॥
ਹਰਿ ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਨਾਨਕ ਰੰਗਿ ਰਾਤਾ ਮਨ ਕੀ ਚਿੰਤ ਮਿਟਾਏ ॥੧॥

دوُکھ ن بھوُکھ ن روگُ ن بِیاپےَ سُکھ ساگر سرنھیِ پاۓ ॥

ہرِ سِمرِ سِمرِ نانک رنّگِ راتا من کیِ چِنّت مِٹاۓ ॥੧॥

لفظی معنی:

بھے ساگرو۔ خوف کا سمندر۔ ثریا ۔ عبور کیا۔ ہر ہر نام دھیائے ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت میں التفات اور توجہ لگا کر ۔ بوہتھڑا۔ جہاز۔ ۔ ہر چن۔ پائے الہٰی ۔ ارادھے ۔ دھیان لگایا۔ مل ستگر سچے مرشد کے ملاپ سے ۔ پار لنگھائے ۔ زندگ کامیاب ہوئی۔ گر سبدی ثرییئے ۔ کامیابی ملتی ہے ۔ بہوڑ۔ دوبارہ ۔ آون جانا۔ آواگون ۔ تناسخ۔ بھل۔ اچھا۔نیک تصور کرؤ۔ سچ ۔ روحانی ذہنی سکون جسمیں انسانی خیالات ذہن میں ساکن ہو جاتے ہیں روحانی سکون ۔ سکھ ساگر ۔ آرام و اسائش کے سمندر ۔ سرن ۔ سرنی ۔ پناہ یا زیر سایہ رہ کر ۔ رنگ راتا۔ پریم پیارمیں محو۔ من کی چنت ۔ دلی تشویش ۔ فکر ۔ غمگینی ۔

ترجمہ:

سکون کے سمندر خدا کی پناہ میں رہ کر ، کوئی غم ، دنیاوی دولت کی بھوک ، یا کسی اور بیماری کی تکلیف نہیں پہنچتی۔

اے نانک ، خدا کے نام کو یاد کرنے سے ، جو خدا کی محبت میں مبتلا ہو جاتا ہے ، وہ اپنے ذہن کی تمام پریشانیوں کو دور کر دیتا ہے۔

ਸੰਤ ਜਨਾ ਹਰਿ ਮੰਤ੍ਰੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ਹਰਿ
ਸਾਜਨ ਵਸਗਤਿ ਕੀਨੇ ਰਾਮ ॥ ਆਪਨੜਾ ਮਨੁ ਆਗੈ ਧਰਿਆ ਸਰਬਸੁ ਠਾਕੁਰਿ ਦੀਨੇ ਰਾਮ ॥

سنّت جنا ہرِ منّت٘رُ د٘رِڑائِیا ہرِ ساجن ۄسگتِ کیِنے رام ॥

آپنڑا منُ آگےَ دھرِیا سربسُ ٹھاکُرِ دیِنے رام ॥

ترجمہ:

دلہن (انسانی روح) جس کے اندر اولیاء انسان نے پختہ طور خدا کا نام بسایا ، اس نے اپنے پیارے خدا پر محبت سے قابو حاصل کرلیا۔

اس ْدلہن (انسانی روح) نے اپنا ذہن آقا خدا کے سپرد کر دیا اور اس نے اسے ہر چیز سے نوازا۔

ਕਰਿ ਅਪੁਨੀ ਦਾਸੀ
ਮਿਟੀ ਉਦਾਸੀ ਹਰਿ ਮੰਦਰਿ ਥਿਤਿ ਪਾਈ ॥ ਅਨਦ ਬਿਨੋਦ ਸਿਮਰਹੁ ਪ੍ਰਭੁ ਸਾਚਾ ਵਿਛੁੜਿ ਕਬਹੂ ਨ ਜਾਈ ॥

کرِ اپُنیِ داسیِ مِٹیِ اُداسیِ ہرِ منّدرِ تھِتِ پائیِ ॥

اند بِنود سِمرہُ پ٘ربھُ ساچا ۄِچھُڑِ کبہوُ ن جائیِ ॥

ترجمہ:

خدا نے اسے عقیدت مند بنا دیا ، دنیاوی دولت سے محبت کی وجہ سے اس کی اداسی ختم ہوگئی اور اسے اپنے اندر ذہنی استحکام کا احساس ہوا۔

اے میرے دوست ، ابدی خدا کو پیار سے یاد کرو ، تم خوش و خرم رہو گے جو ایسا کرتا ہے ، کبھی اس سے جدا نہیں ہوتا اور نہ ہی کہیں جاتا ہے۔

ਸਾ
ਵਡਭਾਗਣਿ ਸਦਾ ਸੋਹਾਗਣਿ ਰਾਮ ਨਾਮ ਗੁਣ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹੇ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਰਵਹਿ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਪ੍ਰੇਮ ਮਹਾ ਰਸਿ ਭੀਨੇ ॥੨॥

سا ۄڈبھاگنھِ سدا سوہاگنھِ رام نام گُنھ چیِن٘ہ٘ہے ॥

کہُ نانک رۄہِ رنّگِ راتے پ٘ریم مہا رسِ بھیِنے ॥੨॥

لفظی معنی:

ہر منتر ۔ الہٰی سبق ۔ نصیحت ۔ واعط۔ درڑائیا۔ پختہ طور پر یاد کرائیا۔ ہر ساجن ۔ دوست ۔ خدا۔ دسگت کینے ۔ زیر کئے ۔ آپنٹرامن ۔ اپنا دل ۔ آگے دھریا۔ بھنٹ چڑھائیا۔ سر بس ٹھاکر دینے ۔ تو مالک نے سب کچھ دیا۔ داسی ۔ خادم۔ خدمتگار ۔ اداسی ۔ غمگینی ۔ ہر مندر۔ الہٰی گھر ۔مراد انسای دل ۔ تھت۔ ٹھکانہ ۔ انندوتود۔ سکون اور خوشیاں۔ سمرپربھ ساچا۔ سچے خدا کی یاد وریاض ۔ وچھڑ۔ خدائی ۔ کبہونہ جائی۔ کبھی ہوتینہیں۔ وڈبھاگن۔ بلند قسمت۔ سدا سہاگن۔ صدیوی خدا پر مت ۔ رام نام گن جینے ۔ الہٰی نام سچ وحقیقت کی پہچنا سے اوصاف سمجھنے سے ۔ رولہہ رنگ راتے ۔ پریم پیار میں محو ومجذوب ۔ مہارس۔ بھینے ۔ بھاری پریم پیار کے لطف اندوزی میں محو۔

ترجمہ:

وہ خوش قسمت ْدلہن (انسانی روح) جو خدا کی خوبیوں پر غور کرتی ہے ، ہمیشہ اس کے ساتھ متحد رہتی ہے۔

نانک کہتا ہے ، جو لوگ خدا کی محبت میں مبتلا رہتے ہیں ، وہ اس کی محبت کے اعلیٰ ذائقے سے بھرپور رہتے ہیں۔ || 2 ||

ਅਨਦ ਬਿਨੋਦ ਭਏ ਨਿਤ ਸਖੀਏ ਮੰਗਲ ਸਦਾ ਹਮਾਰੈ ਰਾਮ ॥ ਆਪਨੜੈ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਸੀਗਾਰੀ ਸੋਭਾਵੰਤੀ ਨਾਰੇ
ਰਾਮ ॥

اند بِنود بھۓ نِت سکھیِۓ منّگل سدا ہمارےَ رام ॥

آپنڑےَ پ٘ربھِ آپِ سیِگاریِ سوبھاۄنّتیِ نارے رام ॥

ترجمہ:

اے میرے دوستو ، میں ہر روز روحانی خوشیوں اور لذتوں سے لطف اندوز ہوتا ہوں اور میرے دل میں ہمیشہ خوشی کا احساس رہتا ہے۔

میرے خدا نے خود میری زندگی کو سجایا ہے اور اس نے مجھے اس کی قابل ستائشْ دلہن (انسانی روح) بنا دیا ہے۔

ਸਹਜ ਸੁਭਾਇ ਭਏ ਕਿਰਪਾਲਾ ਗੁਣ ਅਵਗਣ ਨ ਬੀਚਾਰਿਆ ॥ ਕੰਠਿ ਲਗਾਇ ਲੀਏ ਜਨ ਅਪੁਨੇ ਰਾਮ
ਨਾਮ ਉਰਿ ਧਾਰਿਆ ॥

سہج سُبھاۓ بھۓ کِرپالا گُنھ اۄگنھ ن بیِچارِیا ॥

کنّٹھِ لگاءِ لیِۓ جن اپُنے رام نام اُرِ دھارِیا ॥

ترجمہ:

خدا اپنے بندوں پر بدیہی طور پر مہربان ہو جاتا ہے اور ان کی خوبیوں اور برائیوں پر غور نہیں کرتا۔

وہ عقیدت مند جو خدا کا نام اپنے دل میں بسا لیتے ہیں ، خدا انہیں اپنے اتنے قریب رکھتا ہے جیسے انہیں اپنی آغوش میں رکھا ہے۔

ਮਾਨ ਮੋਹ ਮਦ ਸਗਲ ਬਿਆਪੀ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਆਪਿ ਨਿਵਾਰੇ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਭੈ ਸਾਗਰੁ
ਤਰਿਆ ਪੂਰਨ ਕਾਜ ਹਮਾਰੇ ॥੩॥

مان موہ مد سگل بِیاپیِ کرِ کِرپا آپِ نِۄارے ॥

کہُ نانک بھےَ ساگرُ ترِیا پوُرن کاج ہمارے ॥੩॥

لفظی معنی:

انند ۔ شکر۔ ونود۔ خوشیاں ۔ بھیئے ہوئے ۔ نت۔ ہر روز ۔ سکھیئے ۔ ساتھی منگل۔ جوش بھری خوشی۔ آپنڑے ۔ جو خدا کے محبوب ہیں۔ سوارے ۔ راہ راست پر لاتا ہے ۔ سیگاری ۔ آراستہ کرتا ہے ۔ سوبھاونتی ۔ شہرت یافتہ ۔ سہج سبھاے ۔ قدرتا۔ بھیئے کر پالا۔ مہربان ہوئے ۔ گن اوگن۔ نیکی ۔ بدی ۔ وچاریا۔ خیال کیا۔ کنٹھ ۔ گلے ۔ اردھاریا ۔ دلمیں بسائیا۔ مان ۔ وقار ۔ عزت۔ گرور۔ موہ۔ محبت ۔ سگل ۔ ساری ۔ دیاپی ۔ بسی۔ نوارے ۔ دور کئے ۔ ساگرثریا ۔ زندگی بھنور۔ عبور کیا ۔ مراد زندگی کامیاب ہوئی ۔ زندگی کا مقصد ۔ مراد و مدعا کامیاب ہوا۔

ترجمہ:

اے میرے دوست ، ساری دنیا متکبر گھمنڈ اور دنیاوی دولت سے محبت میں مبتلا ہے۔ رحم کرتے ہوئے ، خدا نے مجھے ان سے آزاد کر دیا ہے۔

نانک کہتا ہے ، میں نے برائیوں کے خوفناک عالمی سمندر کو عبور کر لیا ہے اور میرے تمام معاملات بالکل حل ہو گئے ہیں || 3 ||

ਗੁਣ ਗੋਪਾਲ ਗਾਵਹੁ ਨਿਤ ਸਖੀਹੋ ਸਗਲ ਮਨੋਰਥ ਪਾਏ ਰਾਮ ॥ ਸਫਲ ਜਨਮੁ
ਹੋਆ ਮਿਲਿ ਸਾਧੂ ਏਕੰਕਾਰੁ ਧਿਆਏ ਰਾਮ ॥

گُنھ گوپال گاۄہُ نِت سکھیِہو سگل منورتھ پاۓ رام ॥

سپھل جنمُ ہویا مِلِ سادھوُ ایکنّکارُ دھِیاۓ رام ॥

ترجمہ:

اے میرے دوستو ، ہمیشہ کائنات کے خدا کی تعریفیں گائیں ، ایسا کرنے سے زندگی کے تمام مقاصد حاصل ہو جاتے ہیں۔

مرشد کی تعلیمات کے ذریعے ہر جگہ بسے ہوئے ابدی خدا کو محبت سے یاد کرنے سے زندگی نتیجہ خیز بن جاتی ہے۔

ਜਪਿ ਏਕ ਪ੍ਰਭੂ ਅਨੇਕ ਰਵਿਆ ਸਰਬ ਮੰਡਲਿ ਛਾਇਆ ॥ ਬ੍ਰਹਮੋ
ਪਸਾਰਾ ਬ੍ਰਹਮੁ ਪਸਰਿਆ ਸਭੁ ਬ੍ਰਹਮੁ ਦ੍ਰਿਸਟੀ ਆਇਆ ॥

جپِ ایک پ٘ربھوُ انیک رۄِیا سرب منّڈلِ چھائِیا ॥

ب٘رہمو پسارا ب٘رہمُ پسرِیا سبھُ ب٘رہمُ د٘رِسٹیِ آئِیا ॥

ترجمہ:

ایک خدا کو یاد کرو جو پوری کائنات میں کئی شکلوں میں بسا ہوا ہے۔

یہ پوری کائنات خدا کی وسعت ہے اور خدا ہر جگہ بس رہا ہے اور ہر جگہ دکھائی دے رہا ہے۔

ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਪੂਰਿ ਪੂਰਨ ਤਿਸੁ ਬਿਨਾ ਨਹੀ ਜਾਏ ॥

جلِ تھلِ مہیِئلِ پوُرِ پوُرن تِسُ بِنا نہیِ جاۓ ॥

ترجمہ:

کامل خدا مکمل طور پر پانی ، زمین اور آسمان میں بسا ہوا ہے۔ اس کے بغیر کوئی جگہ نہیں ہے.

error: Content is protected !!