Urdu Page 786

ਪਉੜੀ ॥ ਹੁਕਮੀ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਸਾਜੀਅਨੁ ਬਹੁ ਭਿਤਿ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਤੇਰਾ ਹੁਕਮੁ ਨ ਜਾਪੀ ਕੇਤੜਾ ਸਚੇ ਅਲਖ ਅਪਾਰਾ ॥
پئُڑیِ ॥

ہُکمیِ س٘رِسٹِ ساجیِئنُ بہُ بھِتِ سنّسارا ॥

تیرا ہُکمُ ن جاپیِ کیتڑا سچے الکھ اپارا ॥

ترجمہ:

خدا نے اپنے حکم سے اس کائنات کو ہزاروں قسم کے جانداروں کے ساتھ بنایا ہے۔

اے ابدی ، ناقابل فہم اور لامحدود خدا! یہ معلوم نہیں کہ آپ کا حکم کتنا عظیم اور دور رس ہے۔

ਇਕਨਾ ਨੋ ਤੂ ਮੇਲਿ ਲੈਹਿ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਬੀਚਾਰਾ ॥ ਸਚਿ ਰਤੇ ਸੇ ਨਿਰਮਲੇ ਹਉਮੈ ਤਜਿ ਵਿਕਾਰਾ ॥ ਜਿਸੁ ਤੂ
ਮੇਲਹਿ ਸੋ ਤੁਧੁ ਮਿਲੈ ਸੋਈ ਸਚਿਆਰਾ ॥੨॥

اِکنا نو توُ میلِ لیَہِ گُر سبدِ بیِچارا ॥

سچِ رتے سے نِرملے ہئُمےَ تجِ ۄِکارا ॥

جِسُ توُ میلہِ سو تُدھُ مِلےَ سوئیِ سچِیارا ॥੨॥

لفظی معنی:

سر سٹ۔ علام۔ جہان ۔ دنیا ۔ ساجین ۔ بنائی ۔ پیدا ک ی ۔ بہوبھت۔ کئی قسم کی ۔ حکم۔ فرمان۔ جاپی ۔ سمجھ نہیں اتا۔ کیتڑا۔ کتنی بلند اہمیت کا حاصل ہے ۔ سچے ۔ صدیوی وحقیقی ۔ الکھ جو بیان نہ ہو سکے ۔ اپارا۔ اتنا وسیع جسکا کوئی کنارا ہی نہ ہو۔ گر سبد وچار۔ کلام مرشد کی سمجھ کی مطابق۔ سچ رتے ۔ حقیققت صدیوی میں محوومجزوب۔ نرملے ۔ پاک۔ ہونمے ۔خودی ۔ نج۔ چھوڑ۔ وکار۔ برائیاں۔ بد کاریاں ۔ سچیار۔ حقیقت پرست۔ سچے آچار واخلاق والا۔

ترجمہ:

آپ کچھ کو اپنے ساتھ جوڑتے ہیں جو مرشد کے کلام پر غور کرتے ہیں۔

جو لوگ اپنی انا اور دیگر برائیوں کو ترک کرتے ہیں وہ خدا کی محبت میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور پاک ہو جاتے ہیں۔

اے خدا! صرف وہی آپ کے ساتھ ملتا ہے ، جسے آپ اپنے ساتھ جوڑتے ہیں اور وہ تنہا ہی ایک سچا انسان ہے۔ || 2 ||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸੂਹਵੀਏ ਸੂਹਾ ਸਭੁ ਸੰਸਾਰੁ ਹੈ ਜਿਨ ਦੁਰਮਤਿ
ਦੂਜਾ ਭਾਉ ॥ ਖਿਨ ਮਹਿ ਝੂਠੁ ਸਭੁ ਬਿਨਸਿ ਜਾਇ ਜਿਉ ਟਿਕੈ ਨ ਬਿਰਖ ਕੀ ਛਾਉ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

سوُہۄیِۓ سوُہا سبھُ سنّسارُ ہےَ جِن دُرمتِ دوُجا بھاءُ ॥

کھِن مہِ جھوُٹھُ سبھُ بِنسِ جاءِ جِءُ ٹِکےَ ن بِرکھ کیِ چھاءُ ॥

ترجمہ:

اے دنیاوی دولت میں مشغول دلہن (انسانی روح) ! پوری دنیا ان لوگوں کے لیے دنیاوی دولت میں مگن دکھائی دیتی ہے جو برے ذہن کے ہیں اور دوہرے پن سے (مراد خدا کے علاوہ کسی اور سے) محبت کرتے ہیں۔

جھوٹی دنیاوی دولت ایک درخت کے سائے کی طرح فورا ختم ہو جاتی ہے۔

ਗੁਰਮੁਖਿ ਲਾਲੋ ਲਾਲੁ ਹੈ
ਜਿਉ ਰੰਗਿ ਮਜੀਠ ਸਚੜਾਉ ॥ ਉਲਟੀ ਸਕਤਿ ਸਿਵੈ ਘਰਿ ਆਈ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਉ ॥
ਨਾਨਕ ਬਲਿਹਾਰੀ ਗੁਰ ਆਪਣੇ ਜਿਤੁ ਮਿਲਿਐ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਉ ॥੧॥

گُرمُکھِ لالو لالُ ہےَ جِءُ رنّگِ مجیِٹھ سچڑاءُ ॥

اُلٹیِ سکتِ سِۄےَ گھرِ آئیِ منِ ۄسِیا ہرِ انّم٘رِت ناءُ ॥

نانک بلِہاریِ گُر آپنھے جِتُ مِلِئےَ ہرِ گُنھ گاءُ ॥੧॥

لفظی معنی:

سوہویے ۔ اے سرخرو۔ سوہا۔ سرخ۔ سبھ سنسار۔ سارا علام۔ درمت۔ بد عقلی ۔ دوجا بھا۔ غیروں سے محبت۔ ونس۔ مٹ ۔ برکھ ۔ درخت۔ شجر۔ چھاوں۔ سیاہ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ رنگ مجیٹھ پیچڑاؤ۔ جیسے مجیٹھ کا سچا رنگ ۔ سکت ۔مائیا ۔ مادہ۔ سوے گھر۔ رجوعخدا کی طرف مبذول ۔ انمرت ناؤ۔ آبحیات جو زندگی کو روحانی بناتاہے پانی جو الہٰی نام سچ وحقیقت ہے ۔ بلہاری ۔ صدقے قربان جت ملیئے ۔ جس کے ملاپ سے ۔ ہرگن گاو۔ الہٰی حمدوثناہ ہوتی ہے ۔

ترجمہ:

دلہن (انسانی روح) جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتی ہے، خدا کی لازوال محبت سے متاثر ہوتی ہے ، گویا وہ گہرے سرخ رنگ میں رنگی ہوئی ہے۔

وہ دنیاوی دولت سے منہ موڑتی ہے اور خدا کی طرف متوجہ ہوتی ہے جو اس کے دل میں بستا ہے۔ خدا کا آب حیاتی نام اس کے ذہن میں بستا ہے۔

اے نانک ، ہمیں اپنے مرشد صدقہ جانا چاہیے ، جن سے مل کر ہم خدا کی حمد گاتے ہیں۔ || 1 ||

ਮਃ ੩ ॥ ਸੂਹਾ ਰੰਗੁ ਵਿਕਾਰੁ ਹੈ ਕੰਤੁ ਨ
ਪਾਇਆ ਜਾਇ ॥ ਇਸੁ ਲਹਦੇ ਬਿਲਮ ਨ ਹੋਵਈ ਰੰਡ ਬੈਠੀ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥

مਃ੩॥

سوُہا رنّگُ ۄِکارُ ہےَ کنّتُ ن پائِیا جاءِ ॥

اِسُ لہدے بِلم ن ہوۄئیِ رنّڈ بیَٹھیِ دوُجےَ بھاءِ ॥

ترجمہ:

مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) کا سرخ رنگ بیکار ہے۔ اس کے ذریعے شوہر(خدا) کا ادراک نہیں کیا جا سکتا۔

مایا (دنیاوی دولت اور طاقت) سے اس جھوٹی محبت کو ختم ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگتا؛ جو دوہرائی کی (خدا کے علاوہ کسی اور کی) محبت میں ہے وہ شوہر کے بغیر دلہن (انسانی روح) کی طرح رسوا ہو جاتی ہے۔

ਮੁੰਧ ਇਆਣੀ ਦੁੰਮਣੀ ਸੂਹੈ ਵੇਸਿ
ਲਭਾਇ ॥ ਸਬਦਿ ਸਚੈ ਰੰਗੁ ਲਾਲੁ ਕਰਿ ਭੈ ਭਾਇ ਸੀਗਾਰੁ ਬਣਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਦਾ ਸੋਹਾਗਣੀ ਜਿ ਚਲਨਿ
ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ॥੨॥

مُنّدھ اِیانھیِ دُنّمنھیِ سوُہےَ ۄیسِ لد਼بھاءِ ॥

سبدِ سچےَ رنّگُ لالُ کرِ بھےَ بھاءِ سیِگارُ بنھاءِ ॥

نانک سدا سوہاگنھیِ جِ چلنِ ستِگُر بھاءِ ॥੨॥

لفظی معنی:

دکار ۔ نکھا۔ بیفائدہ ۔ کمنت ۔ خاوند۔ مراد۔ خدا۔ لہرے ۔ اترتے ۔ ختم ہوتے ۔ بلم۔ ویر ۔ رنڈ۔ رنڈی ۔ جسکا خاوند فوت ہو چکا ہو۔ دوجے بھائے ۔ دوسروں کی محبت میں۔ مندھ ۔ عورت۔ ایانی ۔ نا سمجھ ۔ ذہنی ۔ دومنی ۔ دوچتی ۔ دوخیال۔ سوئے ویس۔ دنیاوی سرنی ۔ لبھائے ۔ اللچ ۔ سبد ۔سچے صدیوی سچے کلام سے ۔ بھے بھائے ۔ خوف۔ ادب و محبت ۔ سیگار ۔ سجاوٹ۔ آرستگی ۔ سوہاگنی ۔ الہٰی محبوب۔ ستگر بھائے ۔ سچے مرشد کے بتائے راہوں پر ۔

ترجمہ:

دلہن (انسانی روح) جو جھوٹی دنیاوی لذتوں کی طرف مائل ہے وہ روحانی طور پر جاہل ہے اور دوہرے پن میں پھنسی رہتی ہے۔

دلہن (انسانی روح) جو خدا کے کلام کے ذریعے اپنے آپ کو خدا کے نام کی گہری محبت سے لبریز کرتی ہے اور اپنے آپ کو اس کے عقیدت والے خوف سے مزین کرتی ہے ،

اور وہ جو اپنے آپ کو سچے مرشد کی مرضی کے مطابق چلاتی ہیں اے نانک! وہ ہمیشہ کے لیئے خوش قسمت (شوہر والی) ہیں. || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਆਪਿ ਉਪਾਇਅਨੁ ਆਪਿ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥ ਤਿਸ ਦਾ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਪਈ
ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਈ ॥

پئُڑیِ ॥

آپے آپِ اُپائِئنُ آپِ کیِمتِ پائیِ ॥

تِس دا انّتُ ن جاپئیِ گُر سبدِ بُجھائیِ ॥

ترجمہ:

خدا نے خود تمام مخلوقات کو پیدا کیا ہے اور وہ خود ان کی قدر جانتا ہے۔

اس کی حدود معلوم نہیں ہو سکتیں ، وہ خود مرشد کے کلام کے ذریعے یہ سمجھ عطا کرتا ہے۔

ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਗੁਬਾਰੁ ਹੈ ਦੂਜੈ ਭਰਮਾਈ ॥ ਮਨਮੁਖ ਠਉਰ ਨ ਪਾਇਨ੍ਹ੍ਹੀ ਫਿਰਿ ਆਵੈ
ਜਾਈ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋ ਥੀਐ ਸਭ ਚਲੈ ਰਜਾਈ ॥੩॥

مائِیا موہُ گُبارُ ہےَ دوُجےَ بھرمائیِ ॥

منمُکھ ٹھئُر ن پائِن٘ہ٘ہیِ پھِرِ آۄےَ جائیِ ॥

جو تِسُ بھاۄےَ سو تھیِئےَ سبھ چلےَ رجائیِ ॥੩॥

لفظی معنی:

اپائن ۔ پیدا کئے ۔ قیمت ۔ قدرومنزلت ۔ بجھائی ۔ سمجھائیا ۔ غبار۔ بھاری اندھیرا ۔ دوجے ۔ دوچتی ۔ غری مستقل مزاجی ۔ بھرمائی ۔ گمراہی ۔شک و شبہ میں بھٹکن ۔ ٹھور۔ ٹھکانہ ۔ بھاوے ۔ چاہتا ہے ۔ سوتھیئے ۔ دہی ہوتا ہے ۔ چلے رضائی ۔ اس کی رضا و رغبت زیر فرمان ۔

ترجمہ:

دنیاوی دولت اور طاقت سے محبت روحانی جہالت کے اندھیرے کی طرح ہے ، جو انسان کو زندگی کے راستے سے ہٹاتی ہے۔

اپنے ذہن کا مرید افراد انسانی زندگی کا مقصد حاصل نہیں کرتے۔ وہ پیدائش اور موت کے چکر میں جاری رہتے ہیں۔

جو کچھ خدا کو پسند ہے ، وہی ہوتا ہے، سب اس کی مرضی پر چلتے ہیں۔ || 3 ||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸੂਹੈ ਵੇਸਿ ਕਾਮਣਿ ਕੁਲਖਣੀ ਜੋ ਪ੍ਰਭ
ਛੋਡਿ ਪਰ ਪੁਰਖ ਧਰੇ ਪਿਆਰੁ ॥ ਓਸੁ ਸੀਲੁ ਨ ਸੰਜਮੁ ਸਦਾ ਝੂਠੁ ਬੋਲੈ ਮਨਮੁਖਿ ਕਰਮ ਖੁਆਰੁ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

سوُہےَ ۄیسِ کامنھِ کُلکھنھیِ جو پ٘ربھ چھوڈِ پر پُرکھ دھرے پِیارُ ॥

اوسُ سیِلُ ن سنّجمُ سدا جھوُٹھُ بولےَ منمُکھِ کرم کھُیارُ ॥

ترجمہ:

دلہن (انسانی روح) دنیاوی دولت اور طاقت میں مبتلا اس بے کردار عورت کی طرح ہے جو اپنے شوہر کو چھوڑ کر دوسرے مرد سے محبت کرتی ہے۔

اس کے پاس نہ تو اچھا کردار ہے اور نہ ہی خود نظم و ضبط اور ہمیشہ جھوٹ بولتی ہے۔ وہ اپنے دماغ کی پیروی کرتے ہوئے اعمال کر کے برباد ہو گئی ہے۔

ਜਿਸੁ ਪੂਰਬਿ
ਹੋਵੈ ਲਿਖਿਆ ਤਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਭਤਾਰੁ ॥ ਸੂਹਾ ਵੇਸੁ ਸਭੁ ਉਤਾਰਿ ਧਰੇ ਗਲਿ ਪਹਿਰੈ ਖਿਮਾ ਸੀਗਾਰੁ ॥

جِسُ پوُربِ ہوۄےَ لِکھِیا تِسُ ستِگُرُ مِلےَ بھتارُ ॥

سوُہا ۄیسُ سبھُ اُتارِ دھرے گلِ پہِرےَ کھِما سیِگارُ ॥

ترجمہ:

لیکن وہ ، جس کے پاس پہلے سے مقرر کردہ تقدیر ہے ، حقیقی مرشد سے اپنے نجات دہندہ کے طور پر ملتی ہے۔

وہ دلکش لال کپڑوں (دنیاوی پرکششیوں کی محبت) سے منہ موڑ لیتی ہے اور اپنے گلے میں معافی کے زیور سے خود کو آراستہ کرتی ہے۔

ਪੇਈਐ ਸਾਹੁਰੈ ਬਹੁ ਸੋਭਾ ਪਾਏ ਤਿਸੁ ਪੂਜ ਕਰੇ ਸਭੁ ਸੈਸਾਰੁ ॥ ਓਹ ਰਲਾਈ ਕਿਸੈ ਦੀ ਨਾ ਰਲੈ ਜਿਸੁ ਰਾਵੇ
ਸਿਰਜਨਹਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਸੁਹਾਗਣੀ ਜਿਸੁ ਅਵਿਨਾਸੀ ਪੁਰਖੁ ਭਰਤਾਰੁ ॥੧॥

پیئیِئےَ ساہُرےَ بہُ سوبھا پاۓ تِسُ پوُج کرے سبھُ سیَسارُ ॥

اوہ رلائیِ کِسےَ دیِ نا رلےَ جِسُ راۄے سِرجنہارُ ॥

نانک گُرمُکھِ سدا سُہاگنھیِ جِسُ اۄِناسیِ پُرکھُ بھرتارُ ॥੧॥

لفظی معنی:

کامن ۔ عورت۔ کلکھنی ۔ بداخلاق ۔ بد چلن ۔ پر پرکھ ۔ بیگانے انسان۔ دھرے پیار۔ پیار کرتی ہے ۔ سیل۔ شرافت ۔ نیکی ۔ سنجم۔ ضبط۔ کرم ۔ اعمال۔ خوار۔ ذلیل ۔ پورب ۔پہلے سے ۔ بھتار۔ خاوند۔ خدا ۔ سوہاویس۔ سرخپوشی ۔ مراد دنیاوی دلوت کا عشق ۔ کھما سیگار ۔ برداشت کے مادے سے آراستہ ۔ پیئے ۔ ساہرے ۔ اس جہان میں اور عاقبتمیں۔ بہو سوبھا۔ بھاری نیک شہرت۔ پوج ۔ پرستش۔ سنار ۔ عالم ۔ راوے ۔ برتاو۔ سرجنہار پیدا کرنے والا۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سہاگنی ۔ محبو ب الہٰی۔

ترجمہ:

اسے دنیا اور آخرت دونوں میں بہت عزت ملتی ہے۔ پوری دنیا اس کا آداب کرتی ہے۔

ایک جو خالق خدا کے ساتھ متحد ہے ، اس کی زندگی نایاب ہو جاتی ہے۔

اے نانک ، وہ دلہن (انسانی روح) ہمیشہ کے لئے خوش قسمت ہے جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتی ہے ، اور جس کے پاس ابدی خدا اس کا شوہر ہے۔ || 1 ||

ਮਃ ੧ ॥ ਸੂਹਾ ਰੰਗੁ
ਸੁਪਨੈ ਨਿਸੀ ਬਿਨੁ ਤਾਗੇ ਗਲਿ ਹਾਰੁ ॥ ਸਚਾ ਰੰਗੁ ਮਜੀਠ ਕਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬ੍ਰਹਮ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰੇਮ ਮਹਾ ਰਸੀ
ਸਭਿ ਬੁਰਿਆਈਆ ਛਾਰੁ ॥੨॥

مਃ੧॥

سوُہا رنّگُ سُپنےَ نِسیِ بِنُ تاگے گلِ ہارُ ॥

سچا رنّگُ مجیِٹھ کا گُرمُکھِ ب٘رہم بیِچارُ ॥

نانک پ٘ریم مہا رسیِ سبھِ بُرِیائیِیا چھارُ ॥੨॥

لفظی معنی:

سوہارنگ ۔ دنیاوی دولت کی محبت کی محبت ۔ سپنے ۔ خواب۔ نستی ۔ رات۔ گورمکھ برہم وچار۔ مرشد کے وسیلے سے الہٰی خیالت کو سچنا سمجھنا ۔ مہارسی ۔ بھاری لطف اندوزی ۔ سبھ ۔ برائیاں۔ چار۔

ترجمہ:

دنیاوی دولت کا دلکش لال رنگ ایک خواب کی طرح بہت مختصر رہتا ہے۔ یہ بغیر دھاگے کے ہار کی طرح ہے۔

مرشد کی تعلیمات کے ذریعے الہی حکمت پر غور کرنا تیز اور پکے رنگ کی طرح ہے۔

اے نانک ، دلہن (انسانی روح) جو خدا کی محبت کے عمدہ لطف میں ڈوبی ہوئی ہے ، اس کے تمام گناہ راکھ ہو گئے ہیں۔ || 2 ||

ਪਉੜੀ ॥ ਇਹੁ ਜਗੁ ਆਪਿ ਉਪਾਇਓਨੁ ਕਰਿ ਚੋਜ ਵਿਡਾਨੁ ॥ ਪੰਚ ਧਾਤੁ
ਵਿਚਿ ਪਾਈਅਨੁ ਮੋਹੁ ਝੂਠੁ ਗੁਮਾਨੁ ॥

پئُڑیِ ॥

اِہُ جگُ آپِ اُپائِئونُ کرِ چوج ۄِڈانُ ॥

پنّچ دھاتُ ۄِچِ پائیِئنُ موہُ جھوُٹھُ گُمانُ ॥

ترجمہ:

اس نے خود اس دنیا کو حیرت انگیز عجوبے بنا کر بنایا ہے۔

اس نے اسے پانچ عناصر سے متاثر کیا ، جو دنیاوی وابستگی ، جھوٹ اور تکبر کی بنیاد ہیں۔

ਆਵੈ ਜਾਇ ਭਵਾਈਐ ਮਨਮੁਖੁ ਅਗਿਆਨੁ ॥ ਇਕਨਾ ਆਪਿ ਬੁਝਾਇਓਨੁ
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਗਿਆਨੁ ॥ ਭਗਤਿ ਖਜਾਨਾ ਬਖਸਿਓਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ॥੪॥

آۄےَ جاءِ بھۄائیِئےَ منمُکھُ اگِیانُ ॥

اِکنا آپِ بُجھائِئونُ گُرمُکھِ ہرِ گِیانُ ॥

بھگتِ کھجانا بکھسِئونُ ہرِ نامُ نِدھانُ ॥੪॥

لفظی معنی:

ایہہ جگ۔ یہ عالم یہ دنیا ۔ اپائن ۔ پیدا کی ۔ چوج وڈان۔ حیران کرنے وال ایک کھیل تماش۔ پنچ دھات۔ پانچ مادایت ۔ وچ پائن۔ انسانی جسم پانچ مادایت سے تیار کیا۔ موہ۔ محبت ۔ جھوٹ۔ کفر۔ کوڑ ۔ گمان۔ غرور۔ آوے جاییئے ۔ آواگون۔ تناسخ ۔ بھواییئے ۔ بھٹکتا ہے ۔ گمراہ رہتا ہے ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ اگیان ۔لاعلمی کی وجہ سے ۔ بھگت خزانہ ۔ الہٰی عشق و پیار کا خزانہ۔ ہر نام ندھان۔ الہٰی نام سچ وحقیقت کا خزانہ ۔

ترجمہ:

روحانی طور پر جاہل ، اپنے ذہن کا مرید شخص ان میں الجھا رہتا ہے اور پیدائش اور موت کے چکر میں بھٹکتا رہتا ہے۔

کچھ لوگوں کے لیے ، خدا نے خود مرشد کے ذریعے الہی حکمت ظاہر کی ہے ،

اور انہیں عقیدت مندانہ عبادت اور اس کے نام کے خزانوں سے نوازا۔ || 4 ||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਸੂਹਵੀਏ ਸੂਹਾ ਵੇਸੁ ਛਡਿ ਤੂ ਤਾ ਪਿਰ ਲਗੀ ਪਿਆਰੁ ॥

سلوکُ مਃ੩॥

سوُہۄیِۓ سوُہا ۄیسُ چھڈِ توُ تا پِر لگیِ پِیارُ ॥

ترجمہ:

اے دلہن (انسانی روح) ، دلکش دنیاوی دولت سے محبت کو ترک کر ، تب ہی تم شوہر (خدا) کی محبت میں مبتلا ہو جاؤ گے۔

error: Content is protected !!